Professional Documents
Culture Documents
Kya Murdae Sunn Saktae Hain
Kya Murdae Sunn Saktae Hain
بسم ال
ک یا مردے سن سکت
ے ہیں
? I
ے جب کوئی مسلمان آج "تا رسول ال ﷺ" کہہ کر نبی اکرم ﷺ کو مخاطب کرتا ہے اہلخدیث حضرات کا دعوی کہ مردے نہیں سن سکت
ے اور اس لت
Z
تو وہ مشرک بن جاتا ہے
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 2
ف a
ہرست مضامین
کس oچیز نے اہلخدیث کو جمتور کیا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟ 4................................
Z
تاب :2قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت
ے ہیں 6..............................................
Z
حضرت شعی ؑب کا ا oنبی مردہ قوم کو oپکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم) 7..............................................
?
ے تھ
ے 8................................. رسول ال ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 3
دبں 40..........................................................................
اعیراض :2انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم نے انہیں دتا تھا 44.........
» ? Z ؑ
اعیراض :۳حضرت عیسIی ا oنبی ف یامت کے دن ا oنبی قوم کے اعمال oیر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا oنت
ے آسمان oیر اتھانے جانے کے بعد ا oنبی
اعیراض :4حضرت غزیر کا واقعہ جنہیں 100سال کے بعد زتدہ کیا گیا تو انہیں اس غرصے کے درمیان کا oکچھ علم نہیں تھا 49.............
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 4
»
صیح مسلم کی اس روایت میں موجود ہے کہ جس میں رسول الﷺ نے قرماتا کہ جب لوگ اتک
صیح یخاری اور ج
اس تات کا نتوت ج
»
مردے کو دف یا کر وابoس جا رہے ہونے ہیں تو وہ مردہ ا تک
ے قدموں کآہتوں کو سی یا ہے۔
I
مجموعات الق یاوی ،ابن نیمیہ ،جلد ،۲۴ص فحہ ۳۶۲ v •
کس oچیز نے اہلخدیث کو جمتور ک یا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟
» ?
ابن نیمیہ کے اس فتوے اوراس کے عفاتد میں تکراؤ ی oیدا ہو ر Åہا ہے۔ اتک طرف ابن نیمیہ کا کہیا تھا کہ مردے سن سکت
ے ہیں ،اور دوشری طرف اس
Z Z I
کا یہ فتوی تھی تھا کہ رسولﷺ کی وقات کے بعد رسولﷺ سے دعا اور ش فاعت کی درجواست کرتا شرک ہے۔ ابن نیمیہ کے م طاتق
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 5
I
بعد میں اس صدی میں آ کر محمد بن عیدالوھاب فتوی دی یا ہے کہ:
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 6
Z
تاب :2قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت
ے ہیں
ؑ
ال قران میں حضرت صا لح کا وہ خ طاب ن فل کر ر Åہا ہے جو کہ انہوں نے ا oنبی قوم سے اس وفت کیا تھا جب کہ ان oیر عذاب آ oحکا تھا اور وہ مردہ ہو
ے تھ
ے oجک
ب م ا ت ع دن ا إ ن كنت م ن ال م ر س لين
}{77
ف أ خ ذت ه م )
الر ج ف ة ف أ ص بح وا ف ي د ار ه م ج
78اث}مين {
)
فتولى عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالة ر 6بي ونصحت
) لك م و لك ن ل ) ت <
حبون الن اص حين}7{ 9
?
ے اور جکم جدا سے شرتائی کی اور کہا کہ صا لح علیہ السOلم اگر تم جدا کے رسول ہو تو جس عذاب کی
oتھر یہ کہہ کر تاقہ کے oتاؤں کاٹ د نت
?
ے گھر ہی میں شریہ زاتو رہ گت
ے۔ تو اس کے ے اسے لے آؤ۔ تو انہیں زلزلہ نے ا oنبی گرفت میں لے لیاکہ ا oنت دھمکی دے ہرے تھ
?
بعد صا لح علیہ السOلم نے ان سے میہ oتھیر لیا اور کہا کہ اے قوم میں نے جدائی oنیعام کو oنہیoخاتا تم کو پصیحت کی مگر افسوس کہ تم
ؑ ?
ے عذاب سے ی یاہ و یرتاد کر دتا تھا۔ یہ آیت صاف یہ ظاہر کر
ے ال نے ا oنت عور کیجتت
ے کہ قران کہہ ر Åہا ہے کہ صا لح نے ا oنبی اس قوم کو خ طاب کیا کہ جس
ؑ
اب صا لح کے اس خ طاب کا کیا م طلب ہے؟ oت ن س
رہی ہے کہ روحیں سن کبی ہیں۔ اور اگر ابسا ہیں ہے تو ھر ج ی a
? I Z ؑ س
تا oتھر اہلخدیث حضرات یہ مچھت
ے ہیں کہ حضرت صا لح نے اتک نتکار اور مشرکایہ قعل ایخام دتا (خیسا کہ ابن عیدالو Åہاب کا دعوی ہے کہ اگر کوئی
Z
مردے سے خ طاب کرتا ہے تو وہ شرک کرتا ہے)؟
Z
اور کیا وجہ ہے کہ ال تھی اس مشرکایہ قعل کو ا oنت
ے قران میں ن فل کر ر Åہا ہے؟ (معاذ ال)
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 7
ؑ
دوشرا یہ کہ کیا اہلخدیث حضرات یہ ج یال کرنے ہیں کہ حضرت صا لح نے لؤڈ سی oیکروں کا استعمال کیا تھا تاکہ ان کی قوم کے تمام لوگ ان کی oپکار کو
ؑ
ے؟ نہیں ،حضرت صا لح نے کسی لؤڈ سی oیکر کا استعمال نہیں کیا مگر oتھر تھی قران کہہ ر Åہا ہے کہ ان کی oپکار ان کی تoوری قوم نے سسبی۔
سن سکت
? Z
ے کا طرنقہ وہ نہیں جو زتدہ لوگوں کا ے قریب اور دور کی oپکار سے کوئی قرق نہیں oیڑتا ہے کتوتکہ ا تک
ے ست ت اس سے یہ تایت ہوتا ہے کہ مردوں کے لت
ع
ہے اور ان دوتوں کا ن فاتل ممکن نہیں ہے۔ oج یای oحہ جو تھی ان کا ن فاتل کرتا ہے ،وہ لطی oیر ہے۔
Z
ال نے ہمیں یہ نہیں ی یاتا ہے کہ مردوں کے ستت
ے کا طرنقہ کار کیا ہے مگر قران شہادت دے ر Åہا ہے کہ مردے ہماری oپکار کو سن سکت
ے ہیں اور یہ سی یا
?
ے یہ کافی ہے کہ ہم قران oیر اتمان رکھیں۔
اس تات oیر میخضر نہیں ہے کہ یہ oپکار دور سے دی گبی ہے تا قریب سے۔ اور ہمارے لت
ؑ
صیح ہے ،مگر جب ہم "تا رسول ال"
نیشرا یہ کہ اہلخدیث حضرات یہ کتوں ج یال کرنے ہیں کہ جب صا لح نے ا oنبی مردہ قوم کو "تا قوم" کہہ کر oپکارا تو یہ ج
Z
ک ہت
ے ہیں تو یہ تدیربن شرک قرار oتاتا ہے؟
Z
حضرت شعی ؑب کا ا oنبی مردہ قوم کو oپکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم)
ف أ خ ذت ه م )
الر ج ف ة ف أ ص بح وا ف ي د ار ه م ج
91اث}مين {
)
فتولى عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالت ر 6بي ونصحت
Z ?
ے۔ جن لوگوں نے شعیب علییہ السOلم ے گھر میں شریہ زاتو ہو گتیرجمہ :نتیحہ یہ ہوا کہ انہیں زلزلہ نے ا oنبی گرفت میں لے لیا اور ا oنت
Z ?
ے -جن لوگوں نے شعیب علیہ السOلم کو چ »ھیلتا وہی جسارہ ے ہی نہیں تھ ے یرتاد ہونے گوتا اس بسبی میں بس
کی تکذیب کی وہ ا بس
Z ?
ے oیروردگار کےوالے قرار oتانے ۔ اس کے بعد شعیب علیہ السOلم نے ان سے میہ oتھیر لیا اور کہا کہ اے قوم والو ! میں نے ا oنت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 8
oنیعامات کو oنہیoخادتا اور ب م ہیں پصیحت تھی کی تو اب کفر اخی یار ک نرے والوں کے جال oیر کس طرح افسوس کروں۔
?
ے تھ
ے رسول ال ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت
حدثني عبد ال بن محمد سمع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أبي عروبة عن قتادة قال
أن نبي ال صلى ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش
فقذفوا في طوي من أطواء بدر خبيث مخبث وكان إذا ظهر على قوم أقام بالعرصة ثلث
ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مشى واتبعه أصحابه وقالوا ما
نرى ينطلق إل لبعض حاجته حتى قام على شفة الركي فجعل يناديهم بأسمائهم وأسماء آبائهم يا
فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا
فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لها فقال
رسول ال صلى ال عليه وسلم والذي نفس محمد بيده ما أنتم بأسمع لما أقول منهم
قال قتادة
یرجمہ:
ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج oونیس
ف یادہ کہت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 9
اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے شoخا oتاتا۔ تو کیا تم
آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس oیر رسول ﷺ نے جواب دتا :اے عمر! اس ذات کی فسم کہ
سے جو وعدہ کیاتھا وہ شoخا تھا؟" اس oیر کسی نے تoو oچھا :کیا آپ مردوں کو oپکار رہے ہیں!" رسول ﷺ نے جواب دتا" :تم ان سے نہیر
?
صیح یخاری ،کیاب الج یایز
ج •
Z
ابن شہاب روایت ک نرے ہیں:
۔۔۔ جب کفار کی مردہ جسموں کو کتوبں میں oتھتتکا جا ر Åہا تھا تو رسول ال ﷺ نے انہیں مخاطب ہو کر قرماتا" :کیا اب ب مہیں oی یا oجل کہ
ب مہارے رب نے جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ شoخا تھا؟" عیدل نے کہا" :اس oیر oکچھ اصخاب نے کہا" :تا رسول ال! آپ مردہ لوگوں سے
مخاطب ہیں۔" اس oیر رسول ﷺ نے جواب دتا" :تم ای یا نہیر نہیں سن سکت
ے کہ میں کیا کہہ ر Åہا ہوں خی یا کہ یہ مردے سن رہے
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 10
ہیں۔۔۔""
?
ے کہ رسول ال ﷺ ان کفار سے مخاطب ہیں جو کہ کتوبں میں مردہ oیڑے ہیں اور ساتھ میں یہ تھی قرما ہرے ہیں کہ یہ مردے ان کا
عور قرما نت
خ طاب ان زتدہ اصخاب سے نہیر طور oیر سن ہرے ہیں جو کہ اسوفت رسول ﷺ کے ہمراہ موجود تھ
ے۔
? ?
ذرا پصور کربں کہ آپ زتدہ اتک کتوبں میں ڈال دنے جائیں ،تو کیا آپ کوئی oپکار سن سکیں گے؟ اگر نہیں تو یہ مای یا oیڑے گا کہ قریب کی تا دور کی oپکار
ک ?
ے قا صل
ے ے ہیں ج یکہ ابسان زتدہ ہوتا ہے۔ مگر ارواح کے لت ے صرف اس وفت قرق ڈا لت ے میں کوئی وقعت نہیں ر ھبی اور یہ قا صل
روجوں کے معا مل
ے کا ذریہ وہ نہیں جو زتدہ ابساتوں کا ہے۔ نے معبی ہیں کتوتکہ ان کے oپکار ستت
ے تا جا نت
?
ے کہ جب رسول ﷺ مردہ کفار کو مخاطب کر کے کہہ رہے ہیں" :تا اتو جہل۔۔۔ ،تا امیہ۔۔۔ ،تا عییہ۔۔"۔ اہلخدیث اور اس oیر تھی عور قرما نت
? Z ? »
ے ڈتل س ٹی یڈرڈز oیر عور کرتا oجا ہت
ے کہ جب رسول ﷺ یہ کہیں تو جایز ،مگر جب ہم "تا رسول ال" کہیں تو یہ تدیربن شرک قرار oتانے؟ حضرات کو ا oنت
و حدثنا محمد بن منهال الضرير حدثنا يزيد بن زريع حدثنا سعيد بن أبي عروبة عن قتادة
قال رسول ال صلى ال عليه وسلم إن الميت إذا وضع في قبره إنه ليسمع خفق نعالهم إذا
انصرفوا
»
رسول ﷺ نے قرماتا :جب مردہ جسم کو قیر میں دف یاتا دتا جاتا ہے ،تو وہ ان لوگوں کے قدموں کی آہئیں سی یا ہے (جو اسے دف یا کر
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 11
»
ے اصخاب وابoس oتلتت
ے ہیں تو وہ ان رسول ﷺ نے قرماتا :رسول ﷺ نے قرماتا" :جب مردے کو قیر میں دف یاتا جاتا ہے اور ا سک
» Z
ے ہیں اور یہ سوال ک نرے ہیں" :تم اس آدمی ے oتاس آنے ہیں اور اسے نٹھا د نت ے ا سک کے قدموں کی oجاپ سی یا ہے۔ اور دو قر شت
ے ہو؟" وہ کہیا ہے" :میں گواہی دی یا ہوں کو وہ ال کے عید ہیں اور رسول ہیں۔" oتھر اس سے کہا جاتا(رسول ﷺ) کے میعلق کیا کہت
?
ہے" :دوزخ میں ذرا ا oنبی جگہ دیکھو ،مگر ال نے اسکی یخانے ب مہیں جیت دی ہے۔" oتھر رسول ﷺ نے مزتد قرماتا" :مردہ ا oنبی
Z
ےدوتوں جگہیں دیکھیا ہے ،مگر کاقر تا میاقق قرستوں سے کہیا ہے" :میں نہیں جای یا ،مگر میں وہی کہا کرتا تھا جو کہ دوشرے لوگ کہت
?
ے۔" اس oیر اس سے کہا ج ناے گا" :یہ تم نے یہ جاتا اور یہ تم نے (قران) سے ہدایت جاصل کی۔" oتھر اس کے دوتوں کاتوں تھ
? o ?
ے گی سو ناے ج یات اور ابساتوں کے درمیان لوہے کی سلخ سے ج oوٹ ماری ج ناے گی اور وہ oجیخ
ے گا۔ اور aاس کی یہ جیخ ہر مخلوق شت
کے۔"
?
صیح یخاری ،کیاب الج یایز
ج •
? ?
ے کہ اگر آپ کو زتدہ قیر میں اتار دتا ج ناے تو کیا آپ تھی قدموں کی oجاپ سئیں گے؟
ی یا نت
Z
مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت
ے ہیں جو انہیں قیرس یان لیخا رہے ہ نوے ہیں اور ان کو oپکارنے
ہیں
?
صیح یخاری ،کیاب الج یایز:
ج
حدثنا قتيبة حدثنا الليث عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه أنه سمع أبا سعيد الخدري
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 12
قال رسول ال صلى ال عليه وسلم إذا وضعت الجنازة فاحتملها الرجال على أعناقهم فإن كانت
صالحة قالت قدموني قدموني وإن كانت غير صالحة قالت يا ويلها أين يذهبون بها يسمع صوتها
ننہوش ہو کر گر oیڑبں۔
?
عور قرمائیں:
Z
)۱مردوں کو یہ شعور ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہو ر Åہا ہے۔
للقو ل
لماباب
لیل
ل لالجنائز ،
ل للللل
للل تاب
ل
للل
ل مذي،
للل
لک التر
ل
لل لن
لسن
لللل
للل
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 13
حدثنا أبو كريب حدثنا محمد بن الصلت عن أبي كدينة عن قابوس بن أبي ظبيان عن
مر رسول ال صلى ال عليه وسلم بقبور المدينة فأقبل عليهم بوجهه فقال السلم عليكم يا
?
صیح مسلم ،کیاب الج یایز
ج •
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ويحيى بن أيوب وقتيبة بن سعيد قال يحيى بن يحيى أخبرنا
و قال الخران حدثنا إسمعيل بن جعفر عن شريك وهو ابن أبي نمر عن عطاء بن يسار عن
كان رسول ال صلى ال عليه وسلم كلما كان ليلتها من رسول ال صلى ال عليه وسلم
يخرج من آخر الليل إلى البقيع فيقول السلم عليكم دار قوم مؤمنين وأتاكم ما توعدون غدا
مؤجلون وإنا إن شاء ال بكم لحقون اللهم اغفر لهل بقيع الغرقد
Z
مسلم بشرح التووی •
قو م مؤ مني ن )
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 14
وأن شد في ه .
Z
مسید احمد بن خی یل ،مسید ائی ھریرہ ،تافی مسید المکیربن •
حدثنا محمد بن جعفر حدثنا شعبة قال سمعت العلء بن عبد الرحمن يحدث عن أبيه عن
أبي هريرة
عن النبي صلى ال عليه وسلم أنه أتى إلى المقبرة فسلم على أهل المقبرة فقال سلم عليكم دار
قوم مؤمنين وإنا إن شاء ال بكم لحقون ثم قال وددت أنا قد رأينا إخواننا قال فقالوا يا رسول ال
ألسنا بإخوانك قال بل أنتم أصحابي وإخواني الذين لم يأتوا بعد وأنا فرطهم على الحوض فقالوا يا
رسول ال كيف تعرف من لم يأت من أمتك بعد قال أرأيت لو أن رجل كان له خيل غر
محجلة بين ظهراني خيل بهم دهم ألم يكن يعرفها قالوا بلى قال فإنهم يأتون يوم القيامة غرا
محجلين من أثر الوضوء وأنا فرطهم على الحوض ثم قال أل ليذادن رجال منكم عن حوضي
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 15
كما يذاد البعير الضال أناديهم أل هلم فيقال إنهم بدلوا بعدك فأقول سحقا سحقا
?
ے انہیں مخاطب کر کے دعا کرئی ہے۔ اسی طرح رسول ﷺ سے نہت سی دعائیں میقول ہیں کہ قیرسیان میں مردوں کو کیس
ے سلم کرتا ہے اور کیس
²
Zمیل :
صیح مسلم کیاب ال طہارہ میں اتو ہریرہ سے یہ دعا مروی ہے " :اے قیر کے تاستو! تم oیر سلم ہو۔ اور ال نے oجا Åہا تو ہم جلد تم سے ملت
ے والے ج
ہیں۔۔۔۔"
Z
صیح مسلم ،کیاب الضلۃ میں حضرت زہیر سے یہ الفاظ مروی ہیں" :سلم ہو تم oیر اس شہر (قیرسیان) کے ر ہت
ے والو جو کہ مومتوں اور مسلماتوں میں ج
?
صیح مسلم ،کیاب الضلۃ میں حضرت عاب Zشہ سے یہ الفاظ مروی ہیں" :سلم ہو تم oیر اے قیر کے تاستو ،جو تم میں اتمان والے ہیں۔ جو تم سے وعدہ کیا
ج
?
ے والے ہیں۔" گیا ہے وہ ب م ہیں کل تک مل جانے گا اور اس میں تھوڑا وفت لگ
ے گا۔ اور ال نے oجا Åہا تو ہم جلد تم سے ملت
?
عور قرمائیں کہ یہ صرف قیر کے مردوں کو خ طاب کر کے "تا اہل فتور" کہا جا ر Åہا ہے ،تلکہ ان سے تoورا خ طاب ہے کہ ب مہیں وہ oکچھ مل ر Åہا ہے جس کا ال
Z
نے وعدہ کیا تھا اور ابساء ال ہم جلد تم سے ملت
ے والے ہیں۔۔۔۔
ی Z » »
یہ وہ عمل ہے جو رسول ال ﷺ نے ا oنبی تoوری زتدگی کیا اور وہ راتوں کو اتھ اتھ کر جیت ال قیع بشرنف لیخاتا ک نرے تھ
ے۔ اور رسول ﷺ کے بعد تمام
I ?
صخایہ مردوں سے خ طاب کرنے ہرے۔۔۔ اور oتھر تمام آب مہ ،ققہا جبی کہ ہر ہر مسلمان نے مردوں سے یہ خ طاب کیا اور آج کے دن تک کرنے آ
ہرے ہیں۔
ی
ے۔ آپ ﷺ نے کٹھی یہ نہیں کیا کہ ہر ہر قیر کے oتاس جا کر
دوشرا یہ کہ رسول ﷺ جی aت ال قیع میں داجل ہو کر صرف اتک مریبہ سلم کرنے تھ
ے کہ ہر مردے نے aان کا سلم سن لیا ہے۔ اور جب ہم تھی قیرسیان جانے ہیں تو
ہر ہر مردے کو قیر سے پکال ہو اور oتھر سلم کیا ہو تا کہ یہ ن قین ہو سک
تمام مردوں کو اتک مریبہ ہی سلم کرنے ہیں اور یہ ن قین ر کھت
ے ہیں کہ سب نے ہمارا سلم سیا ہے۔
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 16
Z
اس سے صاف طور oیر تایت ہوتا ہے کہ ال نے ارواح کو یہ ظافت دی ہے کہ وہ قریب تا دور کی oپکار کو سن سکیں ج یکہ یہ ظافت زتدہ ابساتوں کو
?
نہیں دی گبی ہے۔
Zس
اور جو لوگ آحکل "تا رسول ال" کو شرک مچھت
ے ہیں ،وہ جان لیں کہ رسول ال ﷺ ا oنبی تمام زتدگی مردوں کو "تا اہل القتور" کہہ کر مخاطب کرنے رہے
ہیں۔
» خائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے عد و Åہاں کچھ دیر »نہربں تاکہ وہ ات
صیت سے ن فع اتھا سکیں
ج کی o ب ص
? Z
ے اور وہ اس وفت قریب المرگ تھ
ے۔۔۔۔ (عمرو بن عیدالرجمن بن سماشہ المہری کہت
ے ہیں کہ ہم عمرو بن عاص ص کے oتاس گت
ے کاموں کا ذمہ دار ہوں کہ جن کی وجہ سے میں ے ساتھتوں کو کہیا ہےکہ رسول ﷺ کی وقات کے بعد میں) oج ید ا بس العاص ا oنت
?
نہیں جای یا کہ میرا کیا جال ہو گا۔ تو جب میں مر جاؤں تو میرے ج یازے کیساتھ کوئی ر نوے oجلنے والی یہ ہو اور یہ آگ ہو اور جب مچھ
ے
» »
دفن کرتا تو مچھ oیر ا oچھی طرح مبی ڈال دی یا اور میری قیر کے ارد گرد انبی دیر تک کھڑے رہ یا ختبی دیر میں اویٹ کاتا جاتا ہے اور اس کا
? Z
گوست تای»یا جاتا ہے تاکہ تم سے میرا دل نہل
ے(اور میں ننہائی میں گھیرا یہ جاؤں) اور دتکھ لوں کہ میں oیروردگار کے
Z
وک یلوں(قرستوں ) کو کیا جواب دی یا ہوں۔
انی یاءؑ ا oنبی قیروں میں زتدہ ہیں اور ع یادت میں مضروف ہیں
?
رسول ﷺ نے قرماتا :ال نے زمین oیر حرام کر دتا ہے کہ وہ انی یاء کے جسموں کو کھانے۔ oج یای oحہ انی یاء ا oنبی قیروں میں زتدہ ہیں اور
س
oای یا رزق م لسل oتا رہے ہیں۔
?
ابن ماجہ ،کیاب الج یایز (صجIیح اسیاد کے ساتھ) •
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 17
?
شین بسائی ،کیاب الجمعہ •
? ؑ
حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول ال ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے
? I
ے اتک صخائی کو حضرت عیسی علیہ السلم کے میعلق ی یاتا کہ وہ وہ اس دی یا میں دوتارہ یزول قرمائیں
اتک مریبہ رسول ﷺ نے ا oنت
I ?
گے۔ اور oتھر وہ مدیبہ آئیں گے۔ اور رسول ﷺ نے مزتد قرماتا" :اور جب عیسی علیہ السلم میری قیر کے oتاس کھڑے ہوں گے تو
مچھ
ے "تا محمد" کہہ کر oپکاربں گے۔ اور میں ان کی oپکار کا جواب دوں گا۔"
ابن حجر العشفلئی ،کیاب م طالب الولیاء (جلد ،۴جدیث )3953 •
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 18
استغ فار کرتا تو یہ جدا کو یڑا ہی تویہ فتول ک نرے وال اور مہرتان oت ناے
رسول ﷺ کی وقات کے بعد اتک صخائی رسول ﷺ کی قیر oیر آتا اور اس نے یہ آیت oیڑھ کر رسول ﷺ کو خ طاب کیا اور درجواست کی کہ وہ ا سک
ے
اہلخدیث کے امام قرطبی ا oنبی نفسیر میں اس آیت کے ذتل میں لکھت
ے ہیں:
» ؑ
حضرت علی ی یان کرنے ہیں کہ اتک دنہائی رسول ﷺ کی وقات کے ئین دن کے بعد رسول ﷺ کی قیر oیر آتا اور و Åہاں کی مبی
ے شر oیر ڈالی اور رسول ﷺ سے مخاطب ہو کر کہا :تا رسول ال! آپ نے قرماتا ہے اور ہم نے آپ سے سیا ہے۔ آپ نے یہ ا oنت
ت ظ نس
جکم ال سے oتاتا ہے اور ہم نے یہ جکم آپ سے oتاتا ہے (بعبی قران)۔ اور اس میں اتک جکم یہ ہے کہ "ولو ا ھم اذ لموا ا ف ھم"
?
ے۔ " ی ہ شچ ہے کہ میں نے ا oنبی جان oیر ظلم کیا ہےo ،ج یای oحہ اب آپ میرے لت
ے استغ فار قرما نت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 19
?
ت
تاب :3اہلخدیث حضرات کے دل ل اور اپکا یجزیہ
Z Z س
لقی حضرات سورہ قاطر کی آیت ،۲۲اور سورہ تمل آیت ۸۰کو ن فل کر کے یہ تایت ک نرے کی کوسش ک نرے ہیں کہ مردے نہیں سن سکت
ے۔
Z ?
ے ،تا oتھر یہ کہ یہ اہلخدیث حضرات oتھر ا oنبی ظاہر oیرشبی کی ے دیکھت
ے ہیں کہ کیا واقعی یہ آتات اس تات کو تایت کر رہی ہیں کہ مردے نہیں سن سکت آ نت
س
وجہ سے اس کا اصل مقہوم مچھت
ے سے قاصر رہے ہیں۔
) )
وما يستوي الحياء ول الموات إن ال يسمع من يشاء وما أنت بمسم Bع )من في القبور
اس آی aت میارکہ میں "سی یا" مخازی معتوں میں استعمال ہوا ہے اور اس سے مراد صرف اور صرف "تات کا مای یا" ہے۔
ے کے معتوں میں استعمال ہوا ہے۔ مگر ج oوتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ے" کا یہ ل فظ ا oنت
ے aاس "تات تا ہدایت یہ ما نت اسی طرح او oیر کی آیت میں " ستت
?
اگر آپ اس آیت سے ف یل اور اس آیت کے بعد آنے والی آتات oیر اتک ن ظر ڈالیں گے تو یہ تات آپ oیر اور واصح ہو جانے گی کہ ال اس " ستت
ے"
?
اور ساتھ میں رسولﷺ کو یہ تھی کہہ ر Åہا ہے کہ یہ آپ ﷺ کا قرض نہیں ہے کہ لوگوں سے جق تات کو متوائیں تھی ،کتوتکہ یہ صرف اور صرف
Z
ے وہ oجاہ یا ہے۔ ش
ال ہے جو ہر اس خص کو ہدایت دی یا ہے جس
Z ?
دی ک ھ ت ت
ے کہ ال اسی آیت کے شروع میں کیا کہہ ر Åہا ہے:
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 20
) )
إن ال يسمع من يشاء
ے) کی توفتق دی یا ہے جس سے وہ جوش ہوتا ہے۔ صے کا م طلب یہ ہے کہ ال ہی ہے جو ان لوگوں کو ہدایت ستت
ے (ما نت آیت کے اس ح
Z
ذرا پصور کربں ،آپ کسی تھی کاقر کے oتاس جا کر تولیا شروع کر دبں ،تو کیا وہ آپ کی آواز نہیں شت
ے گا؟ اور اگر وہ کاقر آپ کی آواز سن سکیا ہے ،تو oتھر
I
اگر اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی درست ہے کہ "سی یا" نہاں oیر ا oنت
ے ظاہری معتوں میں استعمال ہوا ہے تو oتھر اسکا م طلب تو یہ ہوا کہ معاذ ال قران
I
میں پضاد ہے اور معاذ ال جدا چھوٹ تول ر Åہا ہے۔ بعبی اتک طرف تو ال دعوی کر ر Åہا ہے کہ صرف وہی سن سکیا ہے کہ جس
ے ال oجاہے ،اور
دوشری طرف آپ ہیں جو جا کر ہر اس کاقر کو ا oنبی آواز سیا ہرے ہیں کہ جس
ے آپ oجاہیں۔
ے) تا oتھر رد ک نرے کا جق ہے جو کہ زتدہ اس آیت کا م طلب تالکل صاف ہے۔ ال کہہ ر Åہا ہے کہ صرف ان لوگوں کے oتاس ہدایت ستت
ے (ما نت
?
ے اب نہت دیر ہو ے) تا رد کرنے کا کوئی جق نہیں ر Åہا ہے کتوتکہ ان کے لتے (ما نتے ہیں ،ان کے oتاس اب ہدایت ستت ہیں۔ ج یکہ وہ لوگ جو مر oجک
Z ?
ے کے بعد ال oیر اتمان نلے کا ے کو دتکھ لتت oجکی ہے اور اپکا ہدایت کو سی یا (مای یا) ان کے لت
ے کسی قاتدے کا نہیں ر Åہا ہے۔ (بعبی موت کے قر شت
? ?
کوئی قاتدہ نہیں ہے)۔
ے ختیب ﷺ کو ی یا ر Åہا ہے کہ ان کفار کی Zمیال تھی ان مردہ لوگوں خیسی ہے کتوتکہ یہ لوگ ا oنت
ے کفر میں اس درجہ آگے یڑھ اور ال نہی تات ا oنت
?
ے ہیں کہ جس کی وجہ سے ال نے ان کے دلوں oیر مہر لگا دی ہے اور ان سے یہ جق oچھین لیا ہے کہ وہ ہدایت کو فتول کر سکیں۔ (بعبی جس طرح
گت
مردوں سے یہ جق oچھین لیا گیا ہے ،اسی طرح ان سے تھی یہ ہدایت ما نت
ے کا جق oچھین لیا گیا ہے)۔
?
ے (م ناے)۔ اسکی
ے ختیب ﷺ سے کہہ ر Åہا ہے کہ وہ اس تات oیر افشردہ یہ ہوا کربں اگر کوئی کاقر ان کی تات اور ہدایت یہ شت
ے ال ا oنت
اس لت
واجد وجہ یہ ہے کہ ال نے ان کے دلوں oیر ق فل لگا دتا ہے اور یہ جق ہی oچھین لیا ہے خیسا کہ مردوں سے یہ جق oچھین لیا ہے۔ اور یہ صرف ال
ے oجاہے ہدایت دے اور دلوں oیر oیڑے ق فل کو کھول دے۔ ال قران میں قرما ر Åہا ہے:
ہی ہے جو جس
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 21
) ) )
إنك ل تهدي من أحببت ولكن ال يهدي من يشاء وهو أعلم بالمهتدين
Z o
ے oجاہیں اسے ہدایت نہیں دے سکت
ے ہیں تلکہ ال جس
ے oجاہ یا ہے ہدایت دے دی یا ہے (الفران )۲۸:۵۶نیعمیر نیسک آپ جس
)
وما أنت بهادي العمي عن ضللتهم إن تسمع إل من يؤمن بآياتنا فهم <مسلمون
o
(الفران )۳۰:۵۳اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت
ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو
?
)۱دیکھتت
ے کہ جب ال کہہ ر Åہا ہے کہ:
o
اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت
ے ہیں
اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر oیرشبی کی روش oیر oجلیں تو ہمیں یہ اعلن کرتا ہو گا کہ تمام کے تمام اتدھے لوگ کٹھی جق تات کو نہیں مان سکت
ے اور وہ
ے" (بسمع) کا ل فظ واصح طور oیر استعمال کر کے اس کے مخازی معتوں کو ظاہر کر دتا ہے:
صے میں ال نے جود " ستت
)۲اور اسی آیت کے دوشرے ح
)
إن تسمع إل من يؤمن بآياتنا فهم <مسلمون
ے" کا مخازی معبی اس اگلی آیت میں ال نے اور ای یا واصح کر دتا ہے جب وہ کہہ ر Åہا ہے:
اور اس " ستت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 22
Z
اور اس کی بسانتوں میں سے یہ تھی ہے کہ تم رات اور دن کو آرام کرنے ہو اور oتھر فضل جدا کو تلش کرنے ہو کہ اس میں تھی ستت
ے
? ?
Z
ے نہت سی بسای یاں oتائی جائی ہیں
والی قوم کے لت
²
ے" کا یہ مخازی استعمال دی یا کی نفری یا تمام زتاتوں میں oتاتا جاتا ہے۔
ل فظ " ستت
"اب آپ ہی اسے ک ہیں کہ یہ کام یہ کرے کتوتکہ میری تات تو یہ سی یا نہیں ہے (بعبی میری تات تو یہ مای یا نہیں ہے)۔
²
اسی طرح دوشری زتاتوں میں تھی اسکا یہ مخازی استعمال عام ہے۔ Zمیل:
1.In English: Please you (my father) tell him (my younger brother) to do so and so. He does not
Hear/listen to me.
2.In German: Bitte sag du es mal zu ihm um das und das zu tun. Er HÖRT auf mich nicht.
3.In Pashtu: Tasu aghey ta owaey che zama khabara de wouri
4.In Russian: ... on "Slushet" mene neith...
Z Z
ش
اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدم قی کی سورہ قاطر کی اس آیت ۳۵:۲۲کی نفسیر
?
ے ہیں۔ نفسیر کے میدان میں اہلخدیث حضرات کے سب اہلخدیث کے تمام کے تمام سلف علماء اس تات کے قاتل تھ
ے کہ مردے سن سکت
Z Z
ک ل ش
سے یڑے امام ،ابن کثیر الدم قی اس آیت کی فسیر میں ھت
ے ہیں: ن
?
آن لبن لیک:
) )
و ق و ل ه ت ع ال ى " :إ ن ال ي س م ع م ن ي ش ا ء "أ ي
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 23
یرجمہ:
ے oجاہ یا ہے ستوا دی یا ہے) اسکا م طلب ہے کہ وہ یہ ہدایت دی یا ہے کہ لوگ ححت (ہدایت) کو سئیں اور اور ال کا یہ قرماتا (ال جس
I ?
ے جو قیروں میں ہیں) اسکا م طلب ہے اسے فتول کربں اور اس oیر قاتم رہیں۔ اور ال بعالی کا یہ قرماتا کہ (اور تم ان کو نہیں سیا سکت
? ? » ?
ے ہیں اور انہیں شچ ی ی ناے کا کوئی قاتدہ نہیں کتوتکہ وہ کفر کی جالت ے کہ مردے م نرے کے بعد ہدایت سے قاتدہ نہیں اتھا سکت کہ خیس
? ?
ے ہیں ،اسی طرح آپ کی ہدایت اور دعوت ان کفار کو قاتدہ نہیں oنہیoخا سکبی کتوتکہ ے گت میں مرے ہیں اور اسی جالت میں قیر میں oجل
Z
ان کی ش فاوت کی وجہ سے ان کی فسمت میں یرتاد ہوتا لکھا گیا ہے اور آپ ان کو ہدایت نہیں کر سکت
ے۔
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 24
ے اگر وہ میہ oتھیر کر تھاگ کھڑے ہوں (.الفران )۲۷:۸۰آپ مردوں کو نہیں سیا سکت
ے اور نہروں کو ا oنبی oپکار نہیں سیا سکت
I Z
اس آیت میں oتھر اہلخدیث حضرات ا oنبی ظاہر oیرشبی کا نتوت دے ہرے ہیں اور دعوی کر ہرے ہیں کہ اس آیت میں "سی یا" ا oنت
ے ظاہری معتوں
I I
ے یہ کافی ہے کہ ہم اس سے اگلی آیت ن oیش کر دبں جس میں ال ی یارک و بعالی نے میں استعمال ہوا ہے۔ ان کے دعوی کا تoول کھو لت
ے کے لت
Z
جود اس ل فظ " ستت
ے" کی بشر یح کر دی ہے۔
ذتل میں ہم اس آیت کو اور اس سے اگلی آیت کو ن oیش کر رہے ہیں۔ اور ساتھ میں اس کی مجتضر نفسیر یرتکٹ میں دے ہرے ہیں تاکہ نہیر طور oیر سمچھا
جا سک
ے کے ال اس آیت میں کیا قرما ر Åہا ہے۔
دے گا)۔
o
(الفرن )۲۷:۸۱اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت
ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو
)
إنك ل تسمع الموتى
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 25
) )
ال م و ت ى " ي ع ن ي الكف ار لتركه م التد <بر ; ف ه م
ے استعمال ہوا ہے جن کے تارے میں یہ ن قین ہو گیا ہے کہ وہ اتمان نلے والے نہیں ہیں (کتوتکہ ال
ل فظ) ان لوگوں کے لت
?
مگر اب تھی کسی کو Zسک ہے کہ اس آیت میں ال نے نہرے سے مراد کفار لت
ے ہیں تو ذتل میں سورہ البعام کی آیت ۲۵کو ملخ ظہ قرمائیں جس میں
ال جود واصح قرما ر Åہا ہے کہ قوم کے نہرے ہونے سے اسکی مراد کیا ہے:
) )>
ومنهم )من يستمع إليك وجعلنا على قلوبهم أكنة أن يفقهوه وفي آذانهم وق >را وإن يروا كل آي Bة ل
)
يؤمنوا بها حتى إذا جآؤوك يجادلونك يقول
) ) )
الذين كف روا إ ن ه ذآ إل أ س ا طير الو لين}{25
?
ے ہیں ل یکن ہم نے ان کے دلوں oیر oیردے ڈال د نت
ے ہیں ...یہ سمچھ اور ان میں سے بعض لوگ کان لگا کر آپ کی تات ستت
Z ت
ہرابن ہے -یہ اگر تمام بسانتوں کو دتکھ
ے ہیں اور ان کے کاتوں میں ھی ن o نہیں سکت
?
لیں تو تھی اتمان یہ لئیں گے نہاں تک کہ جب آپ کے
?
oتاس آئیں گے تو تھی یحث کربں گے اور کفار کہیں گے
ے { س ور ہ ک ہ ی ہ ق رآن ت و ص رف اگل
ے ل و گ وں ک ی کہ ائ ی ہ
البعام }6:25
?
اسی طرح سورہ الن فال کی میدرجہ ذتل oجار آتات ملخ ظہ قرمائیں:
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 26
) )
يا أ <يها الذين آمنوا أطيعوا 6
ال ورسوله ول تولوا عنه وأنتم تسمعون {}20
اتمان والو ال و رسول کی اظاعت کرو اور اس سے رو گردائی یہ کرو جب کہ تم سن تھی ہرے ہو
)
ول تكونوا كالذين قالوا سمعنا وهم ل يسمعون {}21
)
ال فيهم خي >را لسمعهم ولو أسمعهم
و ل و عل م 6
) )
لتو ل وا و ه م م< ع ر ض ون
{}23
اور اگر جدا ان میں کسی چیر کو دیکھیا تو انہیں صرور سیاتا اور اگر سیا تھی دی یا تو یہ میہ oتھرا لتت
ے اور اغراض سے کام لتت
ے
ے اب یہ تات واصح ہو oجکی ہو گی کہ ال نے قران میں سی یا کن معتوں میں استعمال کیا ہے اور نہرے
ے والوں کے لت ہمیں امید ہے کہ ہمارے oیڑ ھت
o ?
ے oی یاہ لی یا کس جد تک قران سے اپضاف ہے۔ ے میں اہلخدیث حضرات کا حضرت عاب Zشہ کے اجنہاد کے ن oیچھ
ے سے کیا مراد ہے۔ اور اس سلسل
اور گو تگ
?
ت
ے زتدہ کر دتا ھا
ے لتس ن ت o
ف یادہ کی ر ناے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا نیعام س یا ھا کتوتکہ ال نے ا ہیں ا ک
ال نے انہیں زتدہ کر دتا تھا۔ اور اس نی یاد oیر اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت
ے ہیں کہ تدر کے کتوبں میں کاقربن کا یہ سی یا صرف اتک معجزہ تھا وریہ
²
ے۔ س ہی ن
عموما مردے ں سن کت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 27
?
ے ذرا عور سے دیکھت
ے ہیں کہ ف یادہ کیا کہہ رہے ہیں اور کیا اس سے یہ معجزہ وال نتیحہ پکال جا سکیا ہے تا نہیں۔ آ نت
ل لن
لکن
للئ
لن
لآل
لللل
حدثني عبد ال بن محمد سمع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أبي عروبة عن قتادة قال
أن نبي ال صلى ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش
فقذفوا في طوي من أطواء بدر خبيث مخبث وكان إذا ظهر على قوم أقام بالعرصة ثلث
ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مشى واتبعه أصحابه وقالوا ما
نرى ينطلق إل لبعض حاجته حتى قام على شفة الركي فجعل يناديهم بأسمائهم وأسماء آبائهم يا
فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا
فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لها فقال
رسول ال صلى ال عليه وسلم والذي نفس محمد بيده ما أنتم بأسمع لما أقول منهم
قال قتادة
یرجمہ:
ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج oونیس
ف یادہ کہت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 28
اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے شoخا oتاتا۔ تو کیا تم
آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس oیر رسول ﷺ نے جواب دتا :اے عمر! اس ذات کی فسم کہ
?
(آگے ف یادہ (جو کہ اتک تاب عی ہیں) oای یا ج یال ن oیش کرنے ہونے کہہ ہرے ہیں کہ) ال نے ان کفار کو وابoس زتدہ کر دتا تاکہ وہ رسول
?
ﷺ کا کلم سن سکیں اور رسول ﷺ کی تات ان کے لت
ے ذلت و جواری ،جشرت و تدامت کا تاعث نت
ے۔
نتضرہ:
Z
oنہلی اور سب سے اہم تات یہ کہ ف یادہ نے ہی نہیں کہا کہ یہ اتک معجزہ تھا خیسا کہ آحکل اہلخدیث حضرات عام مسلماتوں کو تاور کر ناے کی کوسش کر
?
دوشرا یہ کہ ف یادہ (اتک تاب عی) اس واقعہ کے ڈایرتکٹ گواہ نہیں ہیں تلکہ مخض یہ ان کا oای یا ذائی ج یال ہے۔ ف یادہ نے یہ واقعہ ابس (صخائی)
سے سیا ،جنہوں نے یہ واقعہ اتو ظلحہ (اتک اور صخائی) سے سیا تھا۔ تو سب سے oنہل
ے یہ سوال oی یدا ہوتا ہے کہ ف یادہ کو یہ کیس
ے oی یا oجل کہ ال نے ان
ت
کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں وابoس ھیخا تھا اور انہیں دتارہ زتدگی دی تھی؟.
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 29
I Z
اس مو قع کے oجسم دتد گواہ ہیں (اور اسی طرح دتگر صخایہ) ان میں سے کسی اتک نے تھی یہ دعوی نہیں کیا ہے کہ ال نے ان کفار کو دوتارہ زتدہ
کیا۔ .
Z ? ? ? ²
یہ جدیث نہت سے صخایہ سے مروی ہے Zمیل عیدال ابن عمر ،اتو ظلحہ ،حضرت عاب Zشہ (حضرت عاب Zشہ کی رانے کے میعلق ہم ابساء ال آگے یحث
کربں گے) وعیرہ۔ مگر ان میں سے اتک نے تھی کفار کو دوتارہ زتدہ ک نرے کی ذرا سی تھی تات نہیں کی ہے۔
? ؑ
ے ہوا کہ ال نے کفار کو دوتارہ زتدہ کیا تھا؟ کیا ال نے ف یادہ oیر وحی تازل کی تھی اور چیری یل نے
oج ی oاجہ سوال یہ ی oیدا ہوتا ہے کہ oتھر ف یادہ کو یہ الہام کیس
?
انہیں آ کر ی یاتا تھا کہ ال نے ان کفار کو زتدہ کیا تھا؟ اگر ف یادہ oیر ابسی وحی نہیں ہوئی تھی تو یہ صرف اور صرف ف یادہ کا oای یا ج یال ہے جس کی اسلمی
? ? Z
شربعت میں کوئی گیخابش نہیں ہے۔
حضرت عمر نے تoو oچھا :تا رسول ال! آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں جو کہ روجوں سے جالی ہیں۔
Z ?
ے کہ وہ حضرت عمر کے اس Zسک و شیہ کا کی یا واصح جواب دے ہرے ہیں:
اور رسول ﷺ کے جواب کو دیکھتت
رسولﷺ نے جواب دتا :اس ذات کی فسم کہ جس کے Åہاتھ میں میری جان ہے ،تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت
ے کہ خی یا
» ?
حقیفت یہ ہے کہ اگر واق عی یہ روجوں کے oتلیانے ج ناے کا کیس ہوتا ،تو رسولﷺ واجب تھا کہ حضرت عمر کو صاف صاف اس کے میعلق
Z Z
ے میں لوگوں کے سکوک وشنہات کا ازالہ
صب رسالت ہے جو کہ یہ م طالیہ کرتا ہے کہ رسول ﷺ دبن کے معا مل
ی ی ناے۔ یہ رسول ﷺ کا مت a
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 30
کربں۔ مگر نہاں رسول ﷺ کا جواب صاف صاف ظاہر کر ر Åہا ہے کہ ف یادہ ا oنت
ے اس گمان میں علط ہیں۔
?
ع یدال ابن عمر ب مفاتلہ حضرت عاب Zشہ
? o ? »
صیح یخاری ،تاب الج یایز کیے تاب میں ہم نے ج ے ہیں۔ (ی oچھل
ے کہ مردے سن سکتے (عیدال ابن عمر) اس تات کے قاتل تھ حضرت عمر کے نتت
? ?
ے ہیں)۔ مگر جب حضرت عاب Zشہ کو عیدال ابن عمر کی ر ناے کا علم ہوا ،تو جدیث ن oیش کی تھی جس میں عیدال ابن عمر نے کہا تھا کہ مردے سن سکت
Z ?
انہوں نے اس سے اج یلف کیا۔ آحکل اہلخدیث حضرات حضرت عاب Zشہ کہ نہی جدیث ن طور نتوت ن oیش ک نرے ہیں۔
? ?
اتک اہلخدیث صاجب نے عیدال ابن عمر کی رانے کو رد کرنے ہونے جواب میں یہ لکھا۔
? ?
ے اجنہاد کا رد کیا۔ جب ے ہیں ،مگر حضرت عاب Zشہ نے ا تک ے کہ مردے سن سکت اگرجہ کہ حضرت عیدال ابن عمر اس تات کے قاتل تھ o
?Z
ابن عمر کے اس قول کا ذکر حضرت عابشہ سے کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبیﷺ نے تو صرف یہ کہا تھا کہ ان لوگون کو اس وفت oی یا
?
oجل ر Åہا ہے (بعبی ان oیر عذاب ہ نوے کی وجہ سے) کہ میں جو ان سے کہا کرتا تھا وہ جق تھا۔ oتھر حضرت عاب Zشہ نے ا oنبی تات کی
Z
شہادت میں یہ آیت oیڑھی:
لآت )۸۰
للیل،
لم
الن
للل لیلن
ل(
ل
ل مدبر
لللولو
للل
»
ے ہو جو oنتٹھ oتھیر کر تھاگ ہرے ہوں۔ یرجمہ :بعبی تم مردوں کو نہیں سیا سکت
ے اور یہ ان نہروں کو سیا سکت
?
صجیح یخاری ،کیاب الج یایز ،تاب ما جاء فی عذاب القیر •
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 31
Z Z
ص
ج ن ت o ش
ے خص کو oای یا جابشین ی یاؤں جس
ے انبی نتوی کو ظلق د نت
ے کا طرنقہ ھی ہیں آتا؟ ( یح یخاری ،کیاب الحکام) میں ا بس
لی اس ن فاتل سے بعوذ تال میرا م قصود حضرت ابن عمر کی Zسان گ »ھیاتا نہیں ہے۔ آپ کی فض یلت ا oنت
ے مفام oیر ہے کن جہاں تک ق a
وت اجنہاد کا
?
بعلق ہے ،تو حضرت عاب Zشہ کا مفام ان سے تلید تھا۔
? ?
ے کی حقیفت آپ oیر کھل گب?ی ہو گی کہ رسول ﷺ نے کفا aر مکہ کو یہ الفاظ لعیت و ملمت ک نرے ہ نوے ک
ہے اور نہی حضرت عاب Zشہ تو اب اس معا مل
?
کی تھی ر ناے تھی۔
ہمارا نتضرہ
?
ے جب انہوں نے یہ واقعہ ی یان کیا تو انہوں نے رسول ﷺ کے الفاظ کو اور انحضرت عاب Zشہ اس واقعہ کے وفت جود موجود نہیں تھیں۔ اس لت
? ?
کے معتوں کو تالکل ی یدتل کر دتا۔ اور حضرت عاب Zشہ کی یہ ر ناے ابن عمر اور اور ان تمام صخایہ کے ی یاتات کے تالکل متضاد ہے کہ جنہوں نے اس
ے صخایہ کو مخاطب کر کے یہ کہا تھا کہ ان کفار oیر اب عذاب ہو ر Åہا ہے اور انہیں oی یا oجل ر Åہا ہے کہ وہ سب
رسولﷺ نے کتوبں کے oتاس جا کر ا oنت
? Z
س
شیخ حمال آف یدی ا oنبی کیاب"اہلسنت کا عق یدہ اور لقی یجرتک" میں حضرت عاب Zشہ کے ان الفاظ کا ذکر کر ہرے ہیں:
?
"حضرت عاب Zشہ (ال ان سے راضی ہو) سے مروی ہے کہ جب انہوں نے کتوبں وال واقعہ سیا تو انہوں نے کہا :یہ کیس
ے ممکن ہے
کہ رسولﷺ مردوں کو مخاطب کربں ،کتوتکہ ال قران میں کہہ ر Åہا ہے" :تم انہیں نہیں سیا سکت
ے جو کہ قیروں میں ہیں۔"
?
آن لبن لیک:
? ?
نہاں حضرت عاب Zشہ قران کی نفسیر تالرانے کر رہی ہیں اور ان کی مراد قران کی یہ آیت ہے:
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 32
(عید ال ابن عمر) نے اس تات کو علط سمچھا ہے۔ اور رسولﷺ نے تو صرف ای یا کہا تھا" :ان کفار کو اب سمچھ آ ر Åہا ہے (Oبعبی
?
جب ان oیر عذاب ہو ر Åہا ہے) کہ جو oکچھ میں انہیں ی یاتا کرتا تھا وہ جق و شچ تھا۔" oتھر حضرت عاب Zشہ نے یہ آیت oیڑھی " :اور تم مردوں
?
صیح یخاری میں حضرت عاب Zشہ کے یہ الفاظ ہیں:
اور ج
رسولﷺ نے قرماتا :اب ان کفار کو oی یا oجل ر Åہا ہے کہ جو oکچھ میں انہیں ی یاتا کرتا تھا وہ شچ تھا۔
?
صیح یخاری ،کیاب الج یایز
جوالہ :ج •
I ?
)۱آتا کہ رسولﷺ نے ان مردوں کو مخاطب کیا تھا کہ نہیں۔ (حضرت عاب Zشہ کا دعوی ہے کہ رسولﷺ نے مردوں سے ہرگز ہرگز خ طاب نہیں
کیا تھا)۔
?
)۲اور دوشرا یہ کہ آتا مردوں نے رسولﷺ کا یہ خ طاب سیا تھا کہ نہیں (حضرت عاب Zشہ کا کہیا یہ ہے کہ یہ تو خ طاب ہوا ،اور یہ ہی ان مردوں نے
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 33
?
ے تو حضرت عاب Zشہ و Åہاں oیر موجود نہیں تھیں
اور حقیفت یہ ہے کہ جب رسولﷺ ج یگ تدر کے مو قع oیر مردوں سے یہ خ طاب کر رہے تھ
² I ? ?
Z
اور اس تات میں ہرگز کوئی Zسک و شیہ نہیں ہے کہ حضرت عاب Zشہ کے دعوی کے یرعکس نقی یا رسولﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا اور ان
?
ے سے نہیں سن سکیا۔ ے ن ہت
ے طر نق ے نہیر طر نق
ے سے سیا تھا کہ کوئی زتدہ ابسان ا بس مردوں نے رسولﷺ کا یہ خ طاب ا بس
"تا رسول ال! کیا آپ ان مردہ جسموں سے مخاطب ہیں کہ جو کہ روجوں سے جالی ہیں؟"
"اس ذات کی فسم کہ جس کے Åہاتھوں میں محمد کی جان ہے ،تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت
ے ہو خیسا کہ یہ مردے سن ہرے
ہیں۔"
Z
رسول ال ﷺ اور حضرت عمر کے یہ الفاظ اس تات کو تالکل واصح کر رہے ہیں کہ نیسک رسولﷺ نے مردوں سے خ طاب کیا اور انہوں نے
? ?
ے میں حضرت عاب Zشہ ل فظ یہ ل فظ یہ خ طاب سیا۔ اور حضرت عاب Zشہ کا یہ قرماتا کہ یہ ہی رسولﷺ نے خ طاب کیا اور یہ ہی مردوں نے سیا ،اس معا مل
ع ? ? ? ع
ے میں عیدال ابن عمر کی رانے درست ہے اور حضرت عاب Zشہ نے لطی کی ہے۔ سے لطی ہوئی ہے۔ اور اس معا مل
? ?
(حضرت عاب Zشہ اتک ابسان تھیں اور ان oیر وحی تازل نہیں ہوئی تھی اور ان سے اور تھی جگہ علطیاں ہوئی ہیں۔ آپ نے عید ال ابن عمر کا واقعہ تو
? Z
چیرت ہے کہ اہلخدیث کے تمام سلف علماء (ابن نیمیہ ،ابن کثیر ،قرطبی ،طیری وعیرہ اس تات کے قاتل ہیں کہ مردے سن سکت
ے ہیں ،مگر یہ
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 34
Z Z
ن ش ع
ے ان سب علماء کے فتوؤں کو اس تات oیر رد کر رہے ہیں کہ رسولﷺ کے علوہ ہر خص طی کر کیا ہے اور ا ہیں خصنت oیرشبی
ش س ل حضرات ا oنت
Z ?
»
ے۔ مگر جب حضرت عاب Zشہ کا م ?سیلہ آ ر Åہا ہے تو نہی حضرات ڈتل س ٹی یڈرڈز دکھ ناے ہیں اور شخصنت oیرشبی میں می یل ہو جانے ہیں
میں نہیں oیڑتا oجا ہت
?
اور ان کا آرگومیٹ صرف اور صرف حضرت عاب Zشہ کی ذات ہوتا ہے۔ لجول ول قوۃ)
? ?
حضرت عاب Zشہ کا ا oنبی رانے کے جلف ل کرتا
عم
ع ?
ے میں لطی کر رہی تھیں۔ جب حضرت عمر کو ان کے حجرے میں دف یاتا گیا تو یہ حضرت حضرت عاب Zشہ کا اتک اور عمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ اس معا مل
Z ?
عاب Zشہ ہی تھیں کہ جنہوں نے حضرت عمر کے تامجرم ہ نوے کی وجہ سے ا oنت
ے حجرے میں oیردہ لی یا شروع کر دتا تھا۔
? ?
تو اتک طرف حضرت عاب Zشہ کیا یہ کہیا کہ مردے سن نہیں سکت
ے اور دوشری طرف یہ مای یا کہ وہ انہیں دتکھ رہے ہیں۔۔۔۔ اب آپ جود ہی ی یا نت
ے کہ
? ع
ے میں حضرت عاب Zشہ لطی oیر تھیں تا نہیں؟اس معا مل
?
حضرت عاب Zشہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد
?
حضرت عاب Zشہ کا گمان یہ تھا کہ یہ تو رسولﷺ نے مردوں سے خ طاب کیا تھا ،اور یہ ہی مردوں نے رسولﷺ کا اتک تھی ل فظ سیا تھا۔
?
ج یکہ حضرت عاب Zشہ کے اس گمان کے تالکل یرعکس ف یادہ یہ گمان کر ہرے ہیں کہ یہ صرف رسولﷺ نے مردوں سے خ طاب قرماتا ،تلکہ مردوں
»
ے سے سیا۔ اور یہ سب اس وجہ سے ممکن ہوا کتوتکہ ال نے کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں oتلیا
نے رسولﷺ کا اتک اتک ل فظ نہیربن طر نق
?
چیرت ایگیز تات یہ ہے کہ اہلخدیث حضرات ان دوتوں متضاد ی یاتات کو اتک ہی وفت میں استعمال کر کے ا oنت
ے عفاتد کا دقاع ک نرے ہیں۔ ان کا
?
صیح کون ہے اور علط کون۔ اور یہ طر aز عمل عفل سے کشفدر دور ہے۔ ان اہلخدیث حضرات کو oجا ہت
ے کہ وہ oنہل
ے یہ فتضلہ کربں کہ ان دوتوں میں سے ج
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 35
ے ن oیش کربں۔ صرف یہ فتضلہ ک نرے کے بعد ان میں سے کسی اتک کا قول ا oنت
ے دقاع کے لت
? ?
جافظ ابن حجر العشفلئی ،کہ جن کی اہلخدیث حضرات تھی نہت غزت ک نرے ہیں ،وہ حضرت عاب Zشہ اور ف یادہ دوتوں کے اقوال کا موازیہ کرنے ہونے
?
ف یادہ نے جب یہ کہا کہ کتوبں کے مردوں کو ال نے زتدہ کیا تھا تو یہ انہوں نے اس لت
ے کہا تھا تاکہ وہ ان لوگوں کی رانے کو رد
? ?
ے ،خیسا کہ حضرت عاب Zشہ کی رانے تھی جو کہ اس آیت کی نی یاد oیر تھی کہ "اور تم مردوں ے تھ
ے کہ مردے نہیں سن سکت کرسکیں جو یہ کہت
ع ?
کیا مزتد oکچھ گیخابش تافی oجیبی ہے کہ ہم ان اہلخدیث حضرات کی لمیت oیر oکچھ نتضرہ کربں؟
Z Z
اور یہ تات ذہن بشین کر لیں کہ قران اور رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا نتوت نہیں ملیا کہ جس سے ظاہر ہو کہ مردے نہیں سن سکت
ے۔
? Z
اور جب اہلخدیث حضرات کو رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا واقعہ نہیں مل ،تو اب وہ کوسش کر ہرے ہیں کہ حضرت عاب Zشہ اور ف یادہ کی
»
ے عق یدے کی تoوری عمارت کھڑی کر لی ہے۔ ے عق یدے کا دقاع کربں۔ اور انہوں نے ان دو متضاد آراء oیر ا oنت
(متضاد) آراء کو استعمال کر کے ا oنت
?
ے کہ یہ کتوتکر ممکن ہے کہ ان دو متضاد آراء کو فتول کر لیا ج ناے اور قران کی ان تمام آتات اور رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو رد کر دتا
جود سو oجت
?
ے ہیں۔ ے میں واصح ہیں کہ مردے سن سکت ج ناے جو کہ اس معا مل
oج ی
اور یہ اہلخدیث حضرات کو لیج ہے کہ وہ رسولﷺ کی سنت سے صرف اتک واقعہ ہی ابسا ی یان کر دبں جس میں رسولﷺ نے قرماتا ہو کہ
?
اہلخدیث حضرات سو ناے ان oکچھ قرائی آتات کو توڑنے مڑو نڑے کے رسول ﷺ سے اتک تھی ابسی واصح جدیث نہیں ن oیش کر سکت
ے کہ جس میں
?
ے تاب میں کبی واصح اجادیث ن oیش کیں تھیں جو کہ تالکل واصح ے میں ہم نے oنہل رسولﷺ نے مردوں کی سماعت کا اپکار کیا ہو۔ ج یکہ اس معا مل
»
ے ہیں۔ ے ہیں مگر ان کو تدفسمبی سے اہلخدیث حضرات آیکھیں ی ید کر کے تھکرا د نت ہیں کہ مردے سن سکت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 36
Z
تو یہ عق یدہ رکھیا شرک ہے اور رسولﷺ کو ان صفات کا مالک جای یا ہے جو کہ صرف ال کے لت
ے مخصوص ہیں ،کتوتکہ یہ صرف ال کی ذات ہی
?
ے کی تمام ظافت ہے۔ اور اگر یہ عق یدہ رکھا جانے کہ رسول ﷺ تھی قریب اور دور کے
ے اور دیکھت
ے میں قریب اور دور سے ستت
ہے جس کے فتص
Z
ے ہیں تو ہمیں مای یا oیڑے گا کہ رسول ﷺ تھی ال کے ساتھ "سمیع" ہیں ،اور یہ شرک ہے۔
ے سے ہمیں سن سکت
قا صل
ہمارا نتضرہ
یہ oتھر اہلخدیث حضرات کی ظاہر oیرشبی کی نیماری ہے جو وہ اس تات کا گمان کر ہرے ہیں۔ ہمارا عق یدہ یہ ہے کہ "سمیع" کی صفت صرف اور صرف ال
سے ہی مخصوص ہے ،مگر ہمارا یہ تھی عق یدہ ہے کہ ال یہ ظافت رکھیا ہے کہ وہ ا oنبی مخلوق میں سے کسی کو تھی اس صفت سے oکچھ حصہ ع طا کر
I Z
دے۔ اور اسکا م طلب یہ نہیں ہے کہ ابسا کر کے بعوذ تال جدا اس مخلوق کو اس صفت میں oای یا شرتک ی یا ر Åہا ہے۔ ال بعالی کی یہ صفات م طلق،
Z Z
تل ف ید اور تل مشروط ہیں ،ج یکہ مخلوقات کو ان صفات کا oکچھ حصہ صرف ال ہی کا ع طا کردہ ہے اور یہ تل ف ید اور تل مشروط نہیں ہے اور ہم ان کا موازیہ کر
)
فإن ربي غن zي كر y
يم 6
(الفران )٢٧:٤٠۔۔۔ اور میرا رب نے ی یاز اور کرتم ہے
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 37
)
ول كريم
إنه لقول رس B
Z
(الفران )٦٩:٤٠نیسک یہ (قران) اتک کرتم رسول کا قول ہے۔
ح
ےکرتم استعمال کرنے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں ہوتا ہے ج یکہ جب ہم نب aی کرتم کہت
ے ہیں تو یہ مخازی معتوں میں ہوتا ہے۔ اور اگر جب ہم ال کے لت
Z
حوظ جاطر یہ رکہیں تو اس کا م طلب ہوگا کہ ال ا oنبی صفت میں دوشرے کو شرتک کر کے (معاذ ال) جود
م حی
ہم اس ق قی اور مخازی معتوں کے قرق کو ل a
Z
شرک کر ر Åہا ہے۔
اسی طرح قوی تھی ال کی صفت اور تام ہے۔ ال قران میں ا oنت
ے میعلق قرماتا ہے:
z ) )
إن ال لقوي عزيز
Z
(الفران )٢٢:٧٤نیسک ال یڑا قوی اور عالب اور زیردست ہے۔
I
مگر اسی قران میں ال بعالی یہ تھی قرما ر Åہا ہے کہ رسول (ص) تھی قوت وال ہے
ين )
ذي قو Bة عند ذي العرش مك B
y
وف )رح y ) )
يم إن 6
ال بالناس لرؤ
Z
Z
ے نہت رؤوف (شقتق) اور رجیم ہے۔
(الفران )۲:۱۴۳نیسک ال تو لوگوں کے لت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 38
y
وف )رح y يز عليه ما عن <تم حر y y
ول من أنفسكم عز y
يم يص عليكم بالمؤمنين رؤ 6 لقد جاءكم رس
? o
(الفران )۹:۱۲۸لوگو ب مہارے oتاس تم ہی میں سے اتک نیعمیر نآے ہیں جنہیں ب مہاری پکلیف گراں معلوم ہوئی ہے اور ب مہاری
Z ?
ش
تھلئی کے جواہش مید ہیں اور مومتوں oیر نہایت روؤف ( ق ق) اور رجیم ہیں۔
ت
? ?
o ن Å اور در حقیفت قران میں کبی اور مفامات oیر ال ا oنت
ے ی یک ی یدوں کی اسظرح کی غزت اقزائی کر رہا ہے کہ ا ہیں انبی صفات والے تاموں کے ساتھ
س
عالم :یہ ال کی صفت ہے مگر ا معیل (ع) کو تھی عالم کے تام سے تاد کیا جا ر Åہا ہے۔
Z Z
سکور :یہ ال کی صفت ہے مگر توح (ع) کو تھی سکور کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔
I I
یر :یہ ال کی صفت مگر عیسی (ع) اور یجبی (ع) کو تھی یر کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔
نتیحہ:
ے تھی استعمال کیا ہے۔ مگر اس کا م طلب یہ نہیں ہے کہ ابسا ک نرے سے یہ ی یک ی یدے ان ال نے ا oنبی صفات کو ا oنت
ے ی یک ی یدوں کے لت
I ح Z ? Z
ے ہیں۔ نیسک یہ ان صفات کے قیقی معتوں میں مالک نہیں ہیں تلکہ ال شیخاتھ بعالی نے ا oنت
ے فضل و صفات میں ال کے شرتک بن گت
ح ح
ے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں نہیں ہوتا ہے تلکہ ہمیں
ے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں ہوتا ہے اور جب ہم رسولﷺ کو کرتم کہت
جب ہم ال کو کرتم کہت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 39
Z Z
مشرک ی یا دبں گے ،تلکہ ان کے ساتھ ساتھ ال اور اس کے رسول (ص) کو تھی مشرک ی یا دبں گے۔
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 40
اعیراض :۱رسولﷺ اس تات کا اپکار کر ہرے ہیں ان کو نہیں oی یا کہ ان کے مرنے کے بعد ا تک
ے اصخاب
گواہ ہے۔
جواب:
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 41
مراد ہے۔
ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے مراد یہ ہے کہ سوال کرنے وال جود نہت ا oچھی طرح سے جواب جای یا ہے ،مگر oتھر تھی وہ سوال کرتا ہے تاکہ
? Z
ے۔ اتمام ححت ہو سک
ے اور شہادت قاتم کی جا سک
?
الفران ،سورہ ماتدہ 5:116
) )
ال يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني وأ 6مي إلهين من دون 6
ال وإذ قال 6
اور جب ال نے کہا کہ اے عیسIی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ ال کو oچھوڑ کو مچھ
ے اور میری ماں کو جدا مان لو
....
ؑ Z
ے سے ہی جای یا تھا کہ حضرت عیسIی نے لوگوں کو کٹھی ہیں یہ کہا تھا کہ وہ ان کی عیادت کربں۔ اور ال اس تات کو نہت ا oچھی طرح
نیسک ال oنہل
ؑ
ے یہ سوال کر ر Åہا ہے۔ aاس کی وجہ یہ ہے کہ ال نے ف یامت کے (تلکہ سب سے ا oچھی طرح) سے جای یا ہے ،مگر oتھر تھی عیسIی سے جا نت
ے تو جت
? Z ? ?
ے۔ ے جواتات دنے جائیں تاکہ شہادت قاتم ہو سک ے جائیں اور ا تکدن کا یہ طرنقہ کار مفرر کر رکھا ہے کہ یہ مخازی سوالت کت
اور اس مخازی سوال کے جواب میں حضرت عیسIی قرما رہے ہیں:
?
(.الفران )5:116۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تو عیسIی نے غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کیس
ے کہوں گا جس کا مچھ
ے کوئی
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 42
و ق و ل ه س بح انك م ا ي"كو ن ل ي أ ن أ ق و ل م ا لي س
) <
ق "ه ذ ا ت و في ق للتأ د ب ف ي ال ج و اب ل ي بح B6
)
الك ام ل كم ا ق ال ا ب ن أ ب ي ح ات م :ح دثن ا أ ب ي
) )
حدثنا ابن أبي عمر حدثنا سفيان عن عمرو
)
س ع ن أ ب ي ه رير ة ق ال :يل ق ى عيس ى
ع ن ط او B
) )
ح )جت ه و ل ق ا ه ال ت ع ال ى ف ي ق و ل ه "وإ ذ ق ال ال
) )
يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني
)
وأ 6م ي إ ل هي ن م ن د و ن ال "
ے کہوں گااور قران کی یہ آیت (جس میں عیسIی علیہ السلم یہ کہہ ہرے ہیں کہ ال! بیری ذات نے ی یاز ہے اور میں ابسی تات کیس
ؑ ?
ے کوئی جق نہیں ہے۔۔۔۔) اس آیت میں ال کی طرف سے عیسIی کو یہ ہداتات ہیں کہ وہ ان نے غیب اور کامل جس کا مچھ
ؑ
ے سے سکھا دتا تھا)۔ ابن ائی جاتم نے یہ ن فل کیا ہے کہ اتو ھریرہ
الفاظ میں جواب دبں (بعبی ال نے یہ جواب جود عیسIی کو oنہل
ؑI
ے کہ اس سوال کے جواب میں انہیں کیا کہیا ہے۔ ے سے ہی سکھا دنے تھ ے ہیں کہ ال نے یہ الفاظ حضرت عیسی کو oنہلک ہت
ن
عے کی قضیل ی یان کر دی ہے کہ ب مہارے جانے کے بعد ب مہارے صخایہ میں سے oکچھ
ے رسولﷺ کو اس دی یا میں ہی اس وا ق
oج یای oحہ ال نے ا oنت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 43
)۱رسولﷺ نے یہ کتوں کہا کہ وہ انہیں oنہoخان تھی لیں گے اور oتھر تھی یہ کتوں oپکاربں گے کہ "میرے اصخاب"(تاکہ انہیں یoخا سکیں) ج یکہ
ے انہیں یہ تھی عق یدہ ی یاتا oیڑا کہ ف یامت کے دن یہ تمام سوالت اور جواتات
مگر ج oوتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ہے کہ تoورا قران ظاہر ہے ،اسی لت
س
صیح معتوں کو مچھت
ے سے قاصر ہرے۔ اور ا oنبی اس ظاہری نفسیر کی تھی ظاہری معتوں میں ہو ہرے ہوں گے۔ اس لت
ے یہ حضرات اس جدیث کے ج
نی یاد oیر یہ رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو رد کر رہے ہیں جن میں رسولﷺ نے واصح اتداز میں کہا ہے کہ مردے سن سکت
ے ہیں۔
?
اہلخدیث حضرات تھی رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو اسی فسم کے دلتل دے کر ما نت
ے سے اپکار کر ہرے ہیں کتوتکہ وہ ا oنبی ظاہر oیرشبی کی وجہ
س
سے ف یامت کے دن ان مخازی سوالت کے مفرر کردہ طرنقہ کار کو مچھت
ے سے قاصر ہیں۔
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 44
اعیراض :2انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم
? یی
جس دن جدا تمام مرسلین کو جمع کرکے سوال کرے گا کہ ب مہیں قوم کی طرف سے لیغ کا کیا جواب مل تو وہ کہیں گے کہ ہم کیا ی یائیں تو
جواب دتا۔
بعد دتا ہو ،تلکہ ال تو صرف اس جواب کے میعلق ت o oوچھ ر Åہا ہے جو کہ ان کی قوموں نے ان کی زتدگتوں میں دتا تھا (بعبی م نرے کے بعد کسی جواب کا
Z
ے کہ ف یامت کے دن ہولیاک واقعات ن oیش آ رہے ہوں گے۔ ابن کثیر اس آیت کی نفسیر
ے ہمیں یہ تاد رکھیا oجا ہت اس تات کا جواب جا نت
ے کے لت
?
ے") یہ تات ف یامت کے دن کے جوف اور ہولیاکی کے نتیخ
ے میں کہی ج ناے گی۔ مخاہد ،الچشن (اور انی یاء کیا یہ کہیا کہ "ہم نہیں جا نت
Z
ے ہیں کہ مخاہد نے اس آیت کے میعلق کہا" :جب
التضری ،السودی ،عید الرزاق روایت ک نرے ہیں کہ التوری نے کہا کہ العمش کہت
ے گا کہ انہیں اتکی قوموں نے دعوت کا کیا جواب دتا تو انی یاء ال کے جوف سے ک ہیں گے:
ال انی یاء سے ف یامت کے دن تoو oچھ
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 45
ابن حریر اور ابن ائی جاتم نے تھی نہی وجہ ی یان کی ہے۔ علی ابن ظلحہ کہت
ے ہیں کہ ابن عیاس سے اس آیت کی یہ نفسیر ن oیش کی
ہے:
Z ? عٹ
"جب انی یاء ل ھم السلم ف یامت کے دن ال سے جب یہ ک ہیں گے کہ "ہمارے oتاس کوئی علم نہیں ہے اور نیسک تو ان غیب
? چ
ے رب کے حصور ادب کی وجہ سے ہو گا اور اسکا م طلب یہ ہے کہ کی تمام o oھبی ہوئی تاتوں کا جا نت
ے وال ہے۔" تو یہ جواب ا oنت
میں یہ جا نت
ے کے یرایر ہے۔
عٹ
oج یای oحہ یہ آیت انی یاء ل ھم السلم کی وقات کے بعد کے واقعات نہیں ی یان کر رہی ہے اور اس کی نی یاد oیر اہلخدیث حضرات یہ آیت اس لت
ے نہیں
Z
ے۔ے کہ تایت کربں کہ مردے نہیں سن سکت استعمال کر سکت
Z ؑ
اعیراض :۳حضرت عیسIی ا oنبی ف یامت کے دن ا oنبی قوم کے اعمال oیر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا oنت
ے
» ?
o
آسمان oیر اتھانے ج ناے کے بعد انبی قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں
? Z
ے اس سورہ ماتدہ کی آیت 116تا 117کا شہارا تھی لتت
ے ہیں اہلخدیث جدیث حضرات ا oنت
ے عق یدے کو تایت کرنے کے لت
) )
ال يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني وأ 6مي إلهين من دون 6
ال قال سبحانك ما وإذ قال 6
يكون لي أن أقول ما ليس لي بح 6Bق إن كنت قلته فقد علمته تعلم ما في نفسي ول أعلم ما في
) )
نفسك إنك أنت علم الغيوب
> )
ال ر 6بي ور )بكم وكنت عليهم شهيدا )ما دمت فيهم فل )ما
ما قلت لهم إل ما أمرتني به أن اعبدوا 6
اور جب ال نے کہا کہ اے عیسIی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ ال کو oچھوڑ کو مچھ
ے اور میری ماں کو جدا مان لو
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 46
?
....تو عیسIی نے غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کیس
ے کہوں گا جس کا مچھ
ے کوئی جق نہیں ہے اور اگر میں
ے oیروردگار کی عیادت کرو اور میں جب تھی ہے۔ میں نے ان سے صرف وہی کہا ہے جس کا تو نے جکم دتا تھا کہ میری اور ا oنت
Z مچ »
تک ان کے درمیان ر Åہا ان کا گواہ اور تگراں ر Åہا o -تھر جب تو نے ھ
ے اتھالیا تو تو ان کا یگہیان ہے اور تو ہر سے کا گواہ اور تگراں ہے
» ? ؑ
ے آسمان oیر اتھ ناے ج ناے کے بعد ا oنبی قوم کے اعمال سے تاواقفے ہیں کہ حضرت عیسIی ا oنت
oج یای oحہ اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت
» ?
ے خی یک وہ ا oنبی قوم کے درمیان ہرے۔ اور ا oنت
ے آسمان oیر اتھانے ج ناے ے کہہ ہرے ہیں کہ وہ ان oیر صرف اسوفت تک Zساہد تھ
ہیں اور اسی لت
کے بعد وہ ان کے اعمال سے تاواقف ہیں۔ oج یای oحہ یہ کہیا علط ہے کہ رسولﷺ تھی ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور ہماری oپکار کو سن سکت
ے
ہیں۔
جواب:
Z
ے ہیں کہ رسولﷺ ہمارے اعمال سے تاواقف اہلخدیث حضرات ف یامت کے دن کے واقعات کو یہ تایت کرنے کے لت
ے جوالہ نہیں ی یا سکت
? Z
ہیں ،کتوتکہ ف یامت کے یہ واقعات مخازی معتوں میں ہو ہرے ہیں تاکہ شہادئیں قاتم ہو سکیں اور صرف ان اعمال کو جساب ہو ر Åہا ہے جو کہ اس دی یا
?
میں ن oیش آئیں۔
پضادات ی oیدا ہو رہے ہیں۔ اور یہ اہلخدیث حضرات کا نہت یڑا م ?سیلہ ہے کہ وہ قران و سنت کا صرف اتک حصہ لتت
ے ہیں اور اسکی نفسیر کو ا oنبی
Z
صے کو تالکل قراموش اور ن ظر اتداز کر ج ناے ہیں۔ جواہسات کے م طاتق ڈھا لت
ے ہیں اور ابسا کرنے میں وہ قران و سنت کے دوشرے ح
Z
صیح مقہوم oیر آگے یڑھیں ،نہت صروری ہے کہ ہم یہ جائیں کہ اہلخدیث حضرات قرائی اص طلح "شہید (گواہ)" ف یل اس کے ہم اس آیت کے ج
?
ے ہیں۔ Zمیال کے طور oیر ذتل کی قرائی آیت ملخ ظہ قرمائیں:
سے کیا مراد لتت
> )
فكيف إذا جئنا من ك 6ل أم Bة بش B
هيد وجئنا بك على هؤلء شهيدا
o ?
(الفران )4:41اس وفت کیا ہوگا جب ہم ہر امت کو اس کے گواہ کے ساتھ تلئیں گے اور نیعمیر آ پ کو ان سب کا گواہ ی یاکر
?
تلئیں گے
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 47
?
اور اسی طرح اس آیت کو دیکھتت
ے:
o
ے اعمال کے گواہ رہو اور نیعمیر ب مہارے اعمال کے گواہ رہیں
ہم نے تم کو درمیائی امت قرار دتا ہے تاکہ تم لوگو تک
?
ے انہیں ہمارے اعمال oیر گواہ ی یاتا جا
مسلماتوں کی عام رانے یہ ہےکہ رسولﷺ ہمارے اعمال کو دتکھ ہرے ہیں اور ان سے واقف ہیں اور اسی لت
ر Åہا ہے۔
o ?
مگر اہلخدیث حضرات کی رانے یہ ہے کہ رسولﷺ نے کٹھی ا oنبی امت تا oیچھلی امتوں کے اعمال نہیں د یکھ
ے ہیں۔ اور ال جب انہیں Z
"ساہد" کہہ
o
ر Åہا ہے تو یہ صرف قران کے علم کی نی یاد oیر ہے (بعبی ال نے قران میں oیچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کی ہیں اور رسولﷺ صرف ان قرائی
?
شعودی جکومت کے اردو یرجمہ اور نفسیر کے ساتھ Zسا بع کردہ قران میں اس آیت کے ذتل میں اہلخدیث عالم لکھیا ہے:
ہے گا کہ اس نے ال کا oنیعام ا oنبی امت تک oنہیoخا دتا تھا۔ اور اگر انہوں نے یہ oنیعام فتول نہیں کیا تو یہ ان انی یاء "ہر نبی ال سے ک
? ع
کی لطی نہیں ہے۔ اس oیر رسولﷺ آگے آئیں گے اور اس تات کی گواہی دبں گےکہ "تا ال! یہ چھوٹ نہیں تول رہے
o
ہیں۔ رسولﷺ اس تات کی گواھی قران کی نی یاد oیر دبں گے ،جو کہ ان oیر تازل ہوا ہے اور oیچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کر ر Åہا
ہے۔"
? Z
(توٹ :اہلخدیث کا "شھید" کے میعلق یہ عق یدہ اتکی ہر کیاب میں مل جانے گا اور اس نی یاد oیر یہ حضرات رسولﷺ کے ستت
ے اور ہمارے اعمال
I
سے تاواقف ہونے کا دعوی ک نرے ہیں)۔
ے والوں oیر یہ واصح ہو گیا ہو کہ اہلخدیث حضرات کا "گواہی" کے میعلق کیا عق یدہ ہے ،تو oتھر ہم آگے یڑ ھت
ے ہیں۔ ال قران میں قرما ر Åہا اگر ہمارے oیڑ ھت
ہے:
? ?
(الفران )4:159اور کوئی اہل کیاب میں ابسا نہیں ہے جو ا oنبی موت سے oنہل
ے ان oیر اتمان یہ لنے اور ف یامت کے دن عیسIی
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 48
ؑI ?
صیح مان لیا جانے تو تھی یہ تات نقتبی ہے کہ حضرت عیسی ا oنبی امت کے اعمال سے واققیت رکھیں گے، اگر اہلخدیث حضرات کے اس ن ظریہ کو ج
? o ؑ ?
کتوتکہ دی یا کے آحر میں وہ دوتارہ نہاں یزول قرمائیں گے اور مہدی کے ن oیچھ
ے تماز ادا کربں گے۔ اور ان کے Åہاتھ میں نہی قران نآے ہو گا ،اور oتھر
²
انہیں تھی نقی یا قران کے علم کی نی یاد oیر گواھی د نت
ے کا جق جاصل ہو گا۔
اب ضوریخال یہ ہے کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کے ظاہر oیرشبی کے عق یدے oیر oجلیں ،تو قران کی دو آتات میں پضاد oی یدا ہو ر Åہا ہے۔
I
( )۱الفران ( )5:117عیسی ف یامت کے دن کہیں گے) ۔۔۔ میں ان oیر گواہ تھا خی یک میں ان کے درمیان ر Åہا۔ ۔ ۔ ۔
)۲مگر اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر oیرشبی کی روش oیر oجلیں تو ہمیں مای یا oیڑے گا کہ سورہ الیساء کی 159آیت میں ال حضرت عیسی کو چ »ھیل ر Åہا ہے
? I
اور کہہ ر Åہا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلم ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی oیر گواہ ہوں گے۔
? I
ے ہے کتوتکہ ان کے oتاس تھی قران ہو گا اور اس کے علم کی اور اہلخدیث کے عق یدے کے م طاتق تھی عیسی علیہ السلم کو ا oنبی قوم oیر گواہ ہوتا oجا ہت
»
نی یاد oیر انہیں یہ گواھی دنبی ہو گی۔ ل یکن اگر اہلخدیث کے عق یدے کو مائیں تو ہمیں حضرت عیسی علیہ السلم کو (معاذ ال) چھوتا کہیا ہو گا کتوتکہ وہ قران
» ?
ے جب تک وہ ان ے کہ اتکی قوم نے کیا کیا۔ اور یہ کہ وہ صرف ان oیر گواہ تھے آسمان oیر اتھ ناے جانے کے بعد نہیں جا نت میں کہہ ہرے ہیں کہ وہ ا oنت
ے رہے۔
میں ر ہت
ے ہیں کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر oیرشبی کی oبیروی کربں تو قران میں کیس
ے کیس
ے پضادات ہمیں امید ہے کہ ہمارے oیڑ ھت
ے والے جود اتدازہ لگا سکت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 49
I
اور خیسا کہ ہم نے کہا کہ اصل میں ف یامت کے دن تمام واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ہوں گے۔ اور اس لت
ے جب حضرت عیسی علیہ السلم
یی
ے رہے ،تو اس کا م طلب یہ ہے اپکا لیغ کا قرض صرف اسوفت تک ے خی یک وہ ان میں ر ہتکہیں گے کہ وہ ا oنبی قوم oیر صرف اس وفت گواہ تھ
یی » ?
تھا خی یک وہ ا oنبی قوم میں ہرے۔ اور ان کے اتھ ناے ج ناے کے بعد ان oیر سے یہ لیغ کا قرض جیم ہو گیا۔
?
اور ف یامت کے دن جب ہمارا جساب کیاب ہو گا ،تو صرف ان oچیزوں کا ذکر ہو گا جو کہ عملی طور oیر aاس زتدگی میں ہی وا قع ہوئیں (اور عالم ارواح کے
دبں گے۔
اسی طرح نہت سی اور اجادیث ہیں جو کہ ظاہر کرئی ہیں کہ ف یامت میں صرف اس دی یا کے واقعات کا جساب کیاب ہو گا اور یہ واقعات مخازی
² ² ?
ت ? عٹ Z
ت معتوں میں ہو رہے ہوں گے تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔ Zمیل ہم جا نت
ے ہیں کہ تمام انی یاء ل ھم السلم نقی یا جیت میں جائیں گے۔ گر ھر ھی
o م
I ?
کبی اجادیث ہیں جو یہ ی یائی ہیں کہ ف یامت کا دن کی یا ہولیاک ہو گا اور جبی کہ یہ تمام انی یاء تھی اس کے جوف سے لرز ہرے ہوں گے اور یہ نہیں
Z
ے ہوں گے کہ ان کا کیا جشر ہ نوے وال ہے ،اور اپکا تھی aان مخازی معتوں میں جساب کیاب ہو گا۔
جا نت
ے گمان کی نی یاد oیر رد کر رہے ہیں اور aان کے oتاس اتک تھی
ے ہیں۔ مگر اہلخدیث حضرات aان تمام قرائی آتات اور اجادیث کو صرف اور صرف ا oنت
سکت
Z
ے۔ ابسی واصح جدیث نہیں ہے جس سے یہ تایت ہو کہ مردے نہیں سن سکت
اعیراض :4حضرت غزیر کا واقعہ جنہیں 100سال کے بعد زتدہ ک یا گ یا تو انہیں اس غرصے کے درم یان کا oکچھ
ے موت دے دی اور جب انہیں دوتارہ زتدہ کیا تو انہیں aاس غرصے کے درمیان کے واقعات کا oکچھ علم نہیں تھا۔ اس سلسل
ے میں وہ ذتل کی لت
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 50
y )
أو كالذي م )ر على قري Bة وهي خاوية على
)
ل ذه 6
ال ب ع د م و ت ه ا له
لي
ل حي
للللىلي
لل لأ ن
ال
لل
لللقلش ه ا
لَ لرو
ل لع
ل ل
للل"
للل
للل
للل
لل
)
ال مئة ع Bام ث )م بعثه قال كم لبثت قال لبثت يو >ما أو بعض يو Bم قال بل لبثت مئة ع Bام فانظر
فأماته 6
> ) )
إلى طعامك وشرابك لم يتسنه وانظر إلى حمارك ولنجعلك آية 6للناس وانظر إلى العظام كيف ننشزها
)
ير B ث )م نكسوها لح >ما فل )ما تب )ين له قال أعلم أن 6
ال على ك 6ل شيء قد y
(الفران " )2:259تا اس ی یدے کی Zمیال جس کا گذر اتک قریہ سے ہوا جس کے سارے غرش و قرش گر oجک
ے تھ
ے تو اس ی یدہ نے
?
ے موت دے دی اور oتھرزتدہ کیا اور
کہا کہ جدا ان سب کو موت کے بعد کس طرح زتدہ کرے گا تو جدا نے اس ی یدہ کو سوسال کے لت
ے کو تو دیکھو کہ حراب تoو oچھا کہ کتبی دیر oیڑے رہے تو اس نے کہا کہ اتک دن تا oکچھ کم .قرماتا نہیں .سو سال .ذرا ا oنت
ے کھ ناے اور oنتت
Z ?
ے اتک بسائی ی یاتا oجا ہت
ے ہیں. تک نہیں ہوا اور ا oنت
ے گدھے oیر پگاہ کرو (کہ شڑ گل گیا ہے) اور ہم اسی طرح ب مہیں لوگوں کے لت
? Z
oتھر ان ہڈتوتکو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان oیر گوست oحڑھانے ہیںo .تھر جب ان oیر یہ تات واصح ہوگبی تو نیساخیہ آواز دی کہ مچھ
ے
Z
معلوم ہے کہ جدا ہر سے oیرقادر ہے۔
جواب:
ے ہیں۔ ال نے حضرت غزیر کو جو موت دی ،وہ اتک عام موت سے تالکل مج یلف oچیز تھی اور ان
آپ نے واصح طور oیر قرماتا ہے کہ مردے سن سکت
ے اس میں اتک ستق تھا۔ کیا اہلخدیث حضرات عور نہیں قرمانے کہ:
کے لت
)1عام موت کی ضورت میں ابسان کا جسم گل شڑ جاتا ہے ،مگر حضرت غزیر کا جسم گلت
ے ش نڑے سے oتاک ر Åہا؟
www.ansar-e-karbala.org
ص فحہ 51
آل محمد oیر اور آپ سب oیر ا oنبی رجمئیں اور یرکئیں تازل کرے۔ امین۔
ال محمد ﷺ oیر اور a
والسلم
www.ansar-e-karbala.org