Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 51

‫ص فحہ ‪1‬‬

‫بسم ال‬

‫ک یا مردے سن سکت‬
‫ے ہیں‬
‫?‬ ‫‪I‬‬
‫ے جب کوئی مسلمان آج "تا رسول ال ﷺ" کہہ کر نبی اکرم ﷺ کو مخاطب کرتا ہے‬ ‫اہلخدیث حضرات کا دعوی کہ مردے نہیں سن سکت‬
‫ے اور اس لت‬
‫‪Z‬‬
‫تو وہ مشرک بن جاتا ہے‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪2‬‬

‫ف ‪a‬‬
‫ہرست مضامین‬

‫تاب ‪:1‬اس موضوع کا تاریخی ب‪o‬س من ظر اور اہمیت ‪4...................................................‬‬

‫کس ‪o‬چیز نے اہلخدیث کو جمتور کیا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟ ‪4................................‬‬
‫‪Z‬‬
‫تاب ‪:2‬قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت‬
‫ے ہیں ‪6..............................................‬‬
‫‪Z‬‬
‫حضرت شعی ؑب کا ا ‪o‬نبی مردہ قوم کو ‪o‬پکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم) ‪7..............................................‬‬
‫?‬
‫ے تھ‬
‫ے ‪8.................................‬‬ ‫رسول ال ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت‬

‫مردہ قدموں کی آہٹ سی یا ہے ‪10............................................................‬‬


‫‪Z‬‬
‫مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت‬
‫ے ہیں جو انہیں قیرسیان لیخا ہرے ہونے ہیں اور ان کو ‪o‬پکارنے ہیں ‪11................‬‬

‫ے مخاطب کر کے سلم کرتا ہے جب مسلماتوں کا گذر قیرسیان سے ہو‬


‫رسول ال ﷺ کی وہ تمام اجادیث جن میں آپ نے قرماتا ہے کہ مردوں کو کیس‬
‫‪12‬‬
‫ن »‬ ‫ت‬ ‫»‬
‫صیت سے فع اتھا سکیں ‪16.....................‬‬
‫صخائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے بعد و ‪Å‬ہاں ‪o‬کچھ دیر نہربں تاکہ وہ ا کی ج‬
‫انی یاءؑ ا ‪o‬نبی قیروں میں زتدہ ہیں اور عیادت میں مضروف ہیں ‪16............................................‬‬
‫?‬ ‫ؑ‬
‫حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول ال ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے ‪17........................‬‬

‫‪.‬اتک صخائی کر رسول ﷺ کی قیر ‪o‬یر آ کر اتکو مخاطب کرتا ‪17...............................................‬‬


‫?‬
‫تاب ‪ :3‬اہلخدیث حضرات کے دلتل اور اپکا یجزیہ ‪19..................................................‬‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدمشقی کی سورہ قاطر کی اس آیت ‪ ۳۵:۲۲‬کی نفسیر ‪22.....................................‬‬

‫سورہ تمل کی آیت ‪ ۸۰‬کی نفسیر ‪24.............................................................‬‬


‫?‬
‫ے زتدہ کر دتا تھا (اور اہلخدیث کا نتیحہ پکالیا کہ یہ صرف‬ ‫ف یادہ کی رانے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا ‪o‬نیعام سیا تھا کتوتکہ ال نے انہیں ا سک‬
‫ے لت‬

‫اتک معجزہ تھا) ‪26....................................................................‬‬

‫اب عمر کے واصح الفاظ کے تالکل متضاد ہے ‪29....................................‬‬


‫ف یادہ کا گمان رسول ﷺ اور ج ی ‪a‬‬
‫?‬
‫عیدال ابن عمر ب مفاتلہ حضرت عاب ‪Z‬شہ ‪30..........................................................‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪3‬‬

‫ہمارا نتضرہ ‪31........................................................................‬‬


‫?‬ ‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کا ا ‪o‬نبی رانے کے جلف عمل کرتا ‪34...................................................‬‬
‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد ‪34........................................................‬‬
‫‪Z‬‬ ‫‪I‬‬ ‫س‬
‫ے سے تھی ہماری تات سن سکت‬
‫ے ہیں شرک ہے ‪36...................‬‬ ‫لقی حضرات کا دعوی کہ یہ عق یدہ رکھیا کہ رسولﷺ قا صل‬

‫ہمارا نتضرہ ‪36........................................................................‬‬

‫تاب ‪ :4‬اہلخدیث کے ‪o‬ج ید مزتد اعیراصات ‪40.......................................................‬‬

‫ے اصخاب نے دبن میں کیا کیا تدعات ‪Z‬سامل کر‬


‫اعیراض ‪ :۱‬رسولﷺ اس تات کا اپکار کر ہرے ہیں ان کو نہیں ‪o‬ی یا کہ ان کے م نرے کے بعد ا تک‬

‫دبں ‪40..........................................................................‬‬

‫اعیراض ‪ :2‬انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم نے انہیں دتا تھا ‪44.........‬‬
‫» ?‬ ‫‪Z‬‬ ‫ؑ‬
‫اعیراض ‪ :۳‬حضرت عیس‪I‬ی ا ‪o‬نبی ف یامت کے دن ا ‪o‬نبی قوم کے اعمال ‪o‬یر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا ‪o‬نت‬
‫ے آسمان ‪o‬یر اتھانے جانے کے بعد ا ‪o‬نبی‬

‫قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں ‪45...........................................................‬‬

‫اعیراض ‪ :4‬حضرت غزیر کا واقعہ جنہیں ‪ 100‬سال کے بعد زتدہ کیا گیا تو انہیں اس غرصے کے درمیان کا ‪o‬کچھ علم نہیں تھا ‪49.............‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪4‬‬

‫تاب ‪:1‬اس موضوع کا تاریخی ب‪o‬س من ظر اور اہمیت‬


‫ل‬
‫ے گذرے ہیں‪Z ،‬میل ابن ائی دی یا‪ ،‬ابن عید الیر‪ ،‬قرطبی‪ ،‬ابن ا قیم وعیرہ‪ ،‬ان سب کا‬
‫اہلخدیث حضرات کے تمام تامور علماء‪ ،‬جو کہ اس صدی سے ‪o‬نہل‬

‫فتوی یہ تھا کہ مردے سن سکت‬


‫ے ہیں۔‬

‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪I‬‬


‫جبی کہ اہلخدیث حضرات کا شیخ السلم ابن نیمیہ کا تھی یہ فتوی ہے کہ مردے سن سکت‬
‫ے ہیں ۔ جب ابن نیمیہ سے ت‪o‬و ‪o‬چھا گیا کہ کہ مردوں کو اس تات‬
‫?‬
‫ے آ ر ‪Å‬ہا ہے‪ ،‬تو ابن نیمیہ نے جواب دتا‪:‬‬
‫کی چیر ہوئی ہے کہ کوئی ان کی زتارت کے لت‬
‫?‬
‫اس میں کوئی ‪Z‬سک نہیں کہ مردوں کو اس تات کی چیر ہے کہ کون ان کی زتارت کے لت‬
‫ے آ ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫اور ‪o‬تھر ابن نیمیہ نے اس جدیث کا جوالہ دتا‪:‬‬

‫»‬
‫صیح مسلم کی اس روایت میں موجود ہے کہ جس میں رسول الﷺ نے قرماتا کہ جب لوگ اتک‬
‫صیح یخاری اور ج‬
‫اس تات کا نتوت ج‬
‫»‬
‫مردے کو دف یا کر واب‪o‬س جا رہے ہونے ہیں تو وہ مردہ ا تک‬
‫ے قدموں کآہتوں کو سی یا ہے۔‬

‫‪I‬‬
‫مجموعات الق یاوی‪ ،‬ابن نیمیہ‪ ،‬جلد ‪ ،۲۴‬ص فحہ ‪۳۶۲ v‬‬ ‫•‬

‫کس ‪o‬چیز نے اہلخدیث کو جمتور ک یا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟‬
‫»‬ ‫?‬
‫ابن نیمیہ کے اس فتوے اوراس کے عفاتد میں تکراؤ ی‪ o‬یدا ہو ر ‪Å‬ہا ہے۔ اتک طرف ابن نیمیہ کا کہیا تھا کہ مردے سن سکت‬
‫ے ہیں‪ ،‬اور دوشری طرف اس‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪I‬‬
‫کا یہ فتوی تھی تھا کہ رسولﷺ کی وقات کے بعد رسولﷺ سے دعا اور ش فاعت کی درجواست کرتا شرک ہے۔ ابن نیمیہ کے م طاتق‬

‫ے دعا کرنے سے قاصر ہیں۔‬ ‫ے تھ‬


‫ے‪ ،‬مگر ا ‪o‬نبی وقات کے بعد وہ ہمارے لت‬ ‫رسولﷺ صرف ا ‪o‬نبی زتدگی میں ہی ہمارے لت‬
‫ے دعا کر سکت‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪I‬‬ ‫س‬


‫اور آحکل کے لقی حضرات (اہلخدیث) کا تھی یہ دعوی کہ اگر کوئی مسلمان آج کے دور میں رسول ﷺ کی زتارت کو جاتا ہے اور دعا اور ش فاعت‬
‫‪Z‬‬
‫کی درجواست کرتا ہے تو وہ مشرکوں میں سے ہو جاتا ہے۔ مگر وہ تھی ابن نیمیہ کی طرح یہ معمہ جل کرنے سے قاصر ہیں اگر رسولﷺ قیر میں‬

‫عیادت ادا کر رہے ہیں اور وہ ہماری تات تھی سن سکت‬


‫ے ہیں تو ‪o‬تھر رسولﷺ کو کس تات نے روکا ہے کہ وہ ہماری لت‬
‫ے دعا یہ کربں۔ اور یہ دعا کی‬
‫‪Z‬‬
‫درجواست کس طرح شرک بن جائی ہے۔‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪5‬‬

‫‪I‬‬
‫بعد میں اس صدی میں آ کر محمد بن عیدالوھاب فتوی دی یا ہے کہ‪:‬‬

‫?‬ ‫?‬ ‫?‬ ‫? ‪Z‬‬


‫‪Z‬‬ ‫غ‬ ‫ش‬
‫ے دع ناے م فرت ما یگت‬
‫ے ہونے اس سے مخاطب ہو جاتا ہے تو وہ قورا مشرک بن ج ناے گا۔‬ ‫اگر کوئی خص کس مردے کے لت‬

‫فیح المج ید‪ ،‬ص فحہ ‪۲۰۸‬‬ ‫•‬

‫?‬ ‫س‬ ‫‪Z‬‬


‫ے سب سے اہم م ?سیلہ بن گیا ہے کتوتکہ یہ ان کے عفاتد کے عمارت کی نی یاد ہے جس کی‬
‫نیسک مردوں کی سماعت کا م ?سیلہ لقی حضرات کے لت‬
‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬
‫وجہ سے یہ دوشرے مسلماتوں ‪o‬یر مشرک ہونے کا فتوی لگا سکیں۔‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪6‬‬

‫‪Z‬‬
‫تاب ‪:2‬قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت‬
‫ے ہیں‬
‫ؑ‬
‫ال قران میں حضرت صا لح کا وہ خ طاب ن فل کر ر ‪Å‬ہا ہے جو کہ انہوں نے ا ‪o‬نبی قوم سے اس وفت کیا تھا جب کہ ان ‪o‬یر عذاب آ ‪o‬حکا تھا اور وہ مردہ ہو‬

‫ے تھ‬
‫ے‬ ‫‪o‬جک‬

‫الفران‪ ،‬سورہ اغراف‪ ،‬آتات ‪ 77‬تا ‪79‬‬

‫ب م ا ت ع دن ا إ ن كنت م ن ال م ر س لين‬
‫‪}{77‬‬

‫ف أ خ ذت ه م )‬
‫الر ج ف ة ف أ ص بح وا ف ي د ار ه م ج‬
‫‪78‬اث}مين {‬

‫)‬
‫فتولى عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالة ر ‪6‬بي ونصحت‬
‫)‬ ‫لك م و لك ن ل ) ت <‬
‫حبون الن اص حين‪}7{ 9‬‬

‫?‬
‫ے اور جکم جدا سے شرتائی کی اور کہا کہ صا لح علیہ الس‪O‬لم اگر تم جدا کے رسول ہو تو جس عذاب کی‬
‫‪o‬تھر یہ کہہ کر تاقہ کے ‪o‬تاؤں کاٹ د نت‬
‫?‬
‫ے گھر ہی میں شریہ زاتو رہ گت‬
‫ے۔ تو اس کے‬ ‫ے اسے لے آؤ۔ تو انہیں زلزلہ نے ا ‪o‬نبی گرفت میں لے لیاکہ ا ‪o‬نت‬ ‫دھمکی دے ہرے تھ‬
‫?‬
‫بعد صا لح علیہ الس‪O‬لم نے ان سے میہ ‪o‬تھیر لیا اور کہا کہ اے قوم میں نے جدائی ‪o‬نیعام کو ‪o‬نہی‪o‬خاتا تم کو پصیحت کی مگر افسوس کہ تم‬

‫پصیحت کرنے والوں کو دوست نہیں ر کھت‬


‫ے ہو‬

‫ؑ‬ ‫?‬
‫ے عذاب سے ی یاہ و یرتاد کر دتا تھا۔ یہ آیت صاف یہ ظاہر کر‬
‫ے ال نے ا ‪o‬نت‬ ‫عور کیجتت‬
‫ے کہ قران کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ صا لح نے ا ‪o‬نبی اس قوم کو خ طاب کیا کہ جس‬
‫ؑ‬
‫اب صا لح کے اس خ طاب کا کیا م طلب ہے؟‬ ‫‪o‬ت‬ ‫ن‬ ‫س‬
‫رہی ہے کہ روحیں سن کبی ہیں۔ اور اگر ابسا ہیں ہے تو ھر ج ی ‪a‬‬
‫?‬ ‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫ؑ‬ ‫س‬
‫تا ‪o‬تھر اہلخدیث حضرات یہ مچھت‬
‫ے ہیں کہ حضرت صا لح نے اتک نتکار اور مشرکایہ قعل ایخام دتا (خیسا کہ ابن عیدالو ‪Å‬ہاب کا دعوی ہے کہ اگر کوئی‬
‫‪Z‬‬
‫مردے سے خ طاب کرتا ہے تو وہ شرک کرتا ہے)؟‬

‫‪Z‬‬
‫اور کیا وجہ ہے کہ ال تھی اس مشرکایہ قعل کو ا ‪o‬نت‬
‫ے قران میں ن فل کر ر ‪Å‬ہا ہے؟ (معاذ ال)‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪7‬‬

‫ؑ‬
‫دوشرا یہ کہ کیا اہلخدیث حضرات یہ ج یال کرنے ہیں کہ حضرت صا لح نے لؤڈ سی‪ o‬یکروں کا استعمال کیا تھا تاکہ ان کی قوم کے تمام لوگ ان کی ‪o‬پکار کو‬
‫ؑ‬
‫ے؟ نہیں‪ ،‬حضرت صا لح نے کسی لؤڈ سی‪ o‬یکر کا استعمال نہیں کیا مگر ‪o‬تھر تھی قران کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ ان کی ‪o‬پکار ان کی ت‪o‬وری قوم نے سسبی۔‬
‫سن سکت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے کا طرنقہ وہ نہیں جو زتدہ لوگوں کا‬ ‫ے قریب اور دور کی ‪o‬پکار سے کوئی قرق نہیں ‪o‬یڑتا ہے کتوتکہ ا تک‬
‫ے ست ت‬ ‫اس سے یہ تایت ہوتا ہے کہ مردوں کے لت‬
‫ع‬
‫ہے اور ان دوتوں کا ن فاتل ممکن نہیں ہے۔ ‪o‬ج یای ‪o‬حہ جو تھی ان کا ن فاتل کرتا ہے‪ ،‬وہ لطی ‪o‬یر ہے۔‬

‫‪Z‬‬
‫ال نے ہمیں یہ نہیں ی یاتا ہے کہ مردوں کے ستت‬
‫ے کا طرنقہ کار کیا ہے مگر قران شہادت دے ر ‪Å‬ہا ہے کہ مردے ہماری ‪o‬پکار کو سن سکت‬
‫ے ہیں اور یہ سی یا‬
‫?‬
‫ے یہ کافی ہے کہ ہم قران ‪o‬یر اتمان رکھیں۔‬
‫اس تات ‪o‬یر میخضر نہیں ہے کہ یہ ‪o‬پکار دور سے دی گبی ہے تا قریب سے۔ اور ہمارے لت‬

‫ؑ‬
‫صیح ہے‪ ،‬مگر جب ہم "تا رسول ال"‬
‫نیشرا یہ کہ اہلخدیث حضرات یہ کتوں ج یال کرنے ہیں کہ جب صا لح نے ا ‪o‬نبی مردہ قوم کو "تا قوم" کہہ کر ‪o‬پکارا تو یہ ج‬
‫‪Z‬‬
‫ک ہت‬
‫ے ہیں تو یہ تدیربن شرک قرار ‪o‬تاتا ہے؟‬

‫‪Z‬‬
‫حضرت شعی ؑب کا ا ‪o‬نبی مردہ قوم کو ‪o‬پکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم)‬

‫الفران سورہ اغراف ‪ ،7‬آتات ‪ 91‬تا ‪93‬‬

‫ف أ خ ذت ه م )‬
‫الر ج ف ة ف أ ص بح وا ف ي د ار ه م ج‬
‫‪91‬اث}مين {‬

‫)‬ ‫)‬ ‫)‬ ‫)‬


‫الذين كذبوا شعي >با كأن لم يغنوا فيها الذين‬
‫)‬
‫كذب وا ش ع ي >ب ا كان وا ه م ال خ ا س رين }‬
‫‪{92‬‬

‫)‬
‫فتولى عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالت ر ‪6‬بي ونصحت‬

‫لك م فكيف آ س ى ع ل ى ق و ‪B‬م كاف رين‬


‫‪{}93‬‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے۔ جن لوگوں نے شعیب علییہ الس‪O‬لم‬ ‫ے گھر میں شریہ زاتو ہو گت‬‫یرجمہ‪ :‬نتیحہ یہ ہوا کہ انہیں زلزلہ نے ا ‪o‬نبی گرفت میں لے لیا اور ا ‪o‬نت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے ‪-‬جن لوگوں نے شعیب علیہ الس‪O‬لم کو چ »ھیلتا وہی جسارہ‬ ‫ے ہی نہیں تھ‬ ‫ے یرتاد ہونے گوتا اس بسبی میں بس‬
‫کی تکذیب کی وہ ا بس‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے ‪o‬یروردگار کے‬‫والے قرار ‪o‬تانے ۔ اس کے بعد شعیب علیہ الس‪O‬لم نے ان سے میہ ‪o‬تھیر لیا اور کہا کہ اے قوم والو ! میں نے ا ‪o‬نت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪8‬‬

‫‪o‬نیعامات کو ‪o‬نہی‪o‬خادتا اور ب م ہیں پصیحت تھی کی تو اب کفر اخی یار ک نرے والوں کے جال ‪o‬یر کس طرح افسوس کروں۔‬

‫?‬
‫ے تھ‬
‫ے‬ ‫رسول ال ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت‬

‫اب المعازی‪ ،‬تاب ف یل ائی جہل‪:‬‬


‫یح یخاری‪ ،‬کی ‪a‬‬
‫ص‬‫ج‬

‫حدثني عبد ال بن محمد سمع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أبي عروبة عن قتادة قال‬

‫ذكر لنا أنس بن مالك عن أبي طلحة‬

‫أن نبي ال صلى ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش‬

‫فقذفوا في طوي من أطواء بدر خبيث مخبث وكان إذا ظهر على قوم أقام بالعرصة ثلث‬

‫ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مشى واتبعه أصحابه وقالوا ما‬

‫نرى ينطلق إل لبعض حاجته حتى قام على شفة الركي فجعل يناديهم بأسمائهم وأسماء آبائهم يا‬

‫فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا‬

‫فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لها فقال‬

‫رسول ال صلى ال عليه وسلم والذي نفس محمد بيده ما أنتم بأسمع لما أقول منهم‬

‫قال قتادة‬

‫أحياهم ال حتى أسمعهم قوله توبيخا وتصغيرا ونقيمة وحسرة وندما‬

‫یرجمہ‪:‬‬

‫ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج‪ o‬ونیس‬
‫ف یادہ کہت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪9‬‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬


‫شرداران قربش کی لسوں کو کتوبں میں ‪o‬تھی یک دنے ج ناے کا جکم دتا اور ان کی لشیں تدر کے کتوؤں میں سے اتک گیدے کتوبں‬
‫?‬
‫میں ‪o‬تھی یک دی گئیں۔ آپﷺ کا قاعدہ تھا کہ جب آپﷺ کسی قوم ‪o‬یر عالب آ ج ناے تھ‬
‫ے تو و ‪Å‬ہاں ئین دن ف یام قرم ناے‬
‫?‬ ‫»‬
‫ے۔ جب تدر کے مفام ‪o‬یر نیشرا دن آتا تو آپ ﷺ نے جکم دتا اور آپ ﷺ کی اونتبی ‪o‬یر کخاوہ کسا گیا۔ ‪o‬تھر آپ ‪o‬ی یدل روایہ ہونے‬
‫تھ‬

‫اور آپ ﷺ کے اصخاب تھی آپ ﷺ کے ساتھ ‪o‬جل‬


‫ے اور انہوں نے کہا کہ ہمارا ج یال یہ تھا کہ آپ ﷺ ا ‪o‬نبی کسی صرورت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫?‬
‫ے جا رہے ہیں۔ نہاں تک کہ آپ ﷺ کتوبں کے کیارے کھڑے ہو گت‬
‫ے اور ان مشرکوں کو ان کے اور ان کے تاپ‬ ‫کے لت‬

‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب "الجیہ و صفت بعی مھا و اہلھا"‪،‬‬


‫ے کہ اے قلں ابن قلن اے قلں ابن قلں( ج‬
‫‪a‬‬ ‫ے لگ‬ ‫داداؤں کے تام سے آواز د نت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫میں ان کے تام توں آئیں ہیں "تا اتو جہل بن ہسام‪ ،‬تا امیہ بن جلف‪ ،‬تا عییہ" ) ! کیا تم کو یہ نہیر معلوم نہیں ہوتا کہ تم نے ال اور‬

‫اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے ش‪o‬خا ‪o‬تاتا۔ تو کیا تم‬

‫ظ‬ ‫ت‬ ‫ت‬


‫نے ھی وہ وعدہ ش‪o‬خا ‪o‬تاتا جو ب مہارے رب نے تم سے کیا ھا؟ اتو لحہ نے کہا اس وفت ج ی ‪a‬‬
‫اب عمر رسول ﷺ سے کہا‪ :‬تا رسول ال!‬

‫آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس ‪o‬یر رسول ﷺ نے جواب دتا‪ :‬اے عمر! اس ذات کی فسم کہ‬

‫جس کے ‪Å‬ہاتھ میں محمد کی جان ہے کہ تم ای یا نہیر نہیں سن سکت‬


‫ے خی یا کہ یہ سن رہے ہیں۔‬

‫ابن عمر روایت ک نرے ہیں‪:‬‬

‫?‬ ‫?‬ ‫?‬


‫ے تھ‬
‫ے اور کہا‪"::‬کیا اب ب مہیں ‪o‬ی یا ‪o‬جل کہ ال نے تم‬ ‫رسول ال ﷺ ان لوگوں سے مخاطب ہونے جو کہ کتوبں میں (دف یانے) گت‬

‫سے جو وعدہ کیاتھا وہ ش‪o‬خا تھا؟" اس ‪o‬یر کسی نے ت‪o‬و ‪o‬چھا‪ :‬کیا آپ مردوں کو ‪o‬پکار رہے ہیں!" رسول ﷺ نے جواب دتا‪" :‬تم ان سے نہیر‬

‫ے ہو‪ ،‬مگر یہ کہ یہ ب مہیں جواب نہیں دے سکت‬


‫ے۔"‬ ‫نہیں سن سکت‬

‫?‬
‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‬
‫ج‬ ‫•‬

‫‪Z‬‬
‫ابن شہاب روایت ک نرے ہیں‪:‬‬

‫۔۔۔ جب کفار کی مردہ جسموں کو کتوبں میں ‪o‬تھتتکا جا ر ‪Å‬ہا تھا تو رسول ال ﷺ نے انہیں مخاطب ہو کر قرماتا‪" :‬کیا اب ب مہیں ‪o‬ی یا ‪o‬جل کہ‬

‫ب مہارے رب نے جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ ش‪o‬خا تھا؟" عیدل نے کہا‪" :‬اس ‪o‬یر ‪o‬کچھ اصخاب نے کہا‪" :‬تا رسول ال! آپ مردہ لوگوں سے‬

‫مخاطب ہیں۔" اس ‪o‬یر رسول ﷺ نے جواب دتا‪" :‬تم ای یا نہیر نہیں سن سکت‬
‫ے کہ میں کیا کہہ ر ‪Å‬ہا ہوں خی یا کہ یہ مردے سن رہے‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪10‬‬

‫ہیں۔۔۔""‬

‫صجیح یخاری‪ ،‬کیاب المعازی‬ ‫•‬

‫?‬
‫ے کہ رسول ال ﷺ ان کفار سے مخاطب ہیں جو کہ کتوبں میں مردہ ‪o‬یڑے ہیں اور ساتھ میں یہ تھی قرما ہرے ہیں کہ یہ مردے ان کا‬
‫عور قرما نت‬

‫خ طاب ان زتدہ اصخاب سے نہیر طور ‪o‬یر سن ہرے ہیں جو کہ اسوفت رسول ﷺ کے ہمراہ موجود تھ‬
‫ے۔‬
‫?‬ ‫?‬
‫ذرا پصور کربں کہ آپ زتدہ اتک کتوبں میں ڈال دنے جائیں‪ ،‬تو کیا آپ کوئی ‪o‬پکار سن سکیں گے؟ اگر نہیں تو یہ مای یا ‪o‬یڑے گا کہ قریب کی تا دور کی ‪o‬پکار‬
‫ک‬ ‫?‬
‫ے قا صل‬
‫ے‬ ‫ے ہیں ج یکہ ابسان زتدہ ہوتا ہے۔ مگر ارواح کے لت‬ ‫ے صرف اس وفت قرق ڈا لت‬ ‫ے میں کوئی وقعت نہیں ر ھبی اور یہ قا صل‬
‫روجوں کے معا مل‬

‫ے کا ذریہ وہ نہیں جو زتدہ ابساتوں کا ہے۔‬ ‫نے معبی ہیں کتوتکہ ان کے ‪o‬پکار ستت‬
‫ے تا جا نت‬

‫?‬
‫ے کہ جب رسول ﷺ مردہ کفار کو مخاطب کر کے کہہ رہے ہیں‪" :‬تا اتو جہل۔۔۔‪ ،‬تا امیہ۔۔۔‪ ،‬تا عییہ۔۔"۔ اہلخدیث‬ ‫اور اس ‪o‬یر تھی عور قرما نت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫»‬
‫ے ڈتل س ٹی یڈرڈز ‪o‬یر عور کرتا ‪o‬جا ہت‬
‫ے کہ جب رسول ﷺ یہ کہیں تو جایز‪ ،‬مگر جب ہم "تا رسول ال" کہیں تو یہ تدیربن شرک قرار ‪o‬تانے؟‬ ‫حضرات کو ا ‪o‬نت‬

‫مردہ قدموں کی آہٹ سی یا ہے‬


‫ص مس‬
‫جیح لم‪ ،‬کیاب ج‬
‫الیت‬

‫و حدثنا محمد بن منهال الضرير حدثنا يزيد بن زريع حدثنا سعيد بن أبي عروبة عن قتادة‬

‫عن أنس بن مالك قال‬

‫قال رسول ال صلى ال عليه وسلم إن الميت إذا وضع في قبره إنه ليسمع خفق نعالهم إذا‬

‫انصرفوا‬

‫ابس ابن مالک روایت کرنے ہیں‪:‬‬

‫»‬
‫رسول ﷺ نے قرماتا‪ :‬جب مردہ جسم کو قیر میں دف یاتا دتا جاتا ہے‪ ،‬تو وہ ان لوگوں کے قدموں کی آہئیں سی یا ہے (جو اسے دف یا کر‬

‫واب‪o‬س جا رہے ہونے ہیں)‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪11‬‬

‫صیح یخاری میں ابس ابن مالک سے یہ روایت ہے‪:‬‬


‫اور ج‬

‫»‬
‫ے اصخاب واب‪o‬س ‪o‬تلتت‬
‫ے ہیں تو وہ ان‬ ‫رسول ﷺ نے قرماتا‪ :‬رسول ﷺ نے قرماتا‪" :‬جب مردے کو قیر میں دف یاتا جاتا ہے اور ا سک‬
‫»‬ ‫‪Z‬‬
‫ے ہیں اور یہ سوال ک نرے ہیں‪" :‬تم اس آدمی‬ ‫ے ‪o‬تاس آنے ہیں اور اسے نٹھا د نت‬ ‫ے ا سک‬ ‫کے قدموں کی ‪o‬جاپ سی یا ہے۔ اور دو قر شت‬

‫ے ہو؟" وہ کہیا ہے‪" :‬میں گواہی دی یا ہوں کو وہ ال کے عید ہیں اور رسول ہیں۔" ‪o‬تھر اس سے کہا جاتا‬‫(رسول ﷺ) کے میعلق کیا کہت‬
‫?‬
‫ہے‪" :‬دوزخ میں ذرا ا ‪o‬نبی جگہ دیکھو‪ ،‬مگر ال نے اسکی یخانے ب مہیں جیت دی ہے۔" ‪o‬تھر رسول ﷺ نے مزتد قرماتا‪" :‬مردہ ا ‪o‬نبی‬
‫‪Z‬‬
‫ے‬‫دوتوں جگہیں دیکھیا ہے‪ ،‬مگر کاقر تا میاقق قرستوں سے کہیا ہے‪" :‬میں نہیں جای یا‪ ،‬مگر میں وہی کہا کرتا تھا جو کہ دوشرے لوگ کہت‬
‫?‬
‫ے۔" اس ‪o‬یر اس سے کہا ج ناے گا‪" :‬یہ تم نے یہ جاتا اور یہ تم نے (قران) سے ہدایت جاصل کی۔" ‪o‬تھر اس کے دوتوں کاتوں‬ ‫تھ‬
‫?‬ ‫‪o‬‬ ‫?‬
‫ے گی سو ناے ج یات اور ابساتوں‬ ‫کے درمیان لوہے کی سلخ سے ج‪ o‬وٹ ماری ج ناے گی اور وہ ‪o‬جیخ‬
‫ے گا۔ اور ‪a‬اس کی یہ جیخ ہر مخلوق شت‬

‫کے۔"‬

‫?‬
‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‬
‫ج‬ ‫•‬

‫?‬ ‫?‬
‫ے کہ اگر آپ کو زتدہ قیر میں اتار دتا ج ناے تو کیا آپ تھی قدموں کی ‪o‬جاپ سئیں گے؟‬
‫ی یا نت‬

‫?‬ ‫‪o‬‬ ‫‪o‬‬


‫ے ہیں سوانے ج یات اور ابساتوں کے۔ (اگلی جدیث میں آپ کو‬
‫اور دوشرا عور کربں کہ جب یہ مردہ جیخ مارتا ہے تو تمام مخلوقات اس جیخ کو سن سکت‬

‫واصح ہو گا کہ ابسان یہ ‪o‬جیخ کتوں نہیں سن سکیا)۔‬

‫‪Z‬‬
‫مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت‬
‫ے ہیں جو انہیں قیرس یان لیخا رہے ہ نوے ہیں اور ان کو ‪o‬پکارنے‬

‫ہیں‬
‫?‬
‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‪:‬‬
‫ج‬

‫حدثنا قتيبة حدثنا الليث عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه أنه سمع أبا سعيد الخدري‬

‫رضي ال عنه يقول‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪12‬‬

‫قال رسول ال صلى ال عليه وسلم إذا وضعت الجنازة فاحتملها الرجال على أعناقهم فإن كانت‬

‫صالحة قالت قدموني قدموني وإن كانت غير صالحة قالت يا ويلها أين يذهبون بها يسمع صوتها‬

‫كل شيء إل النسان ولو سمعها النسان لصعق‬

‫شعید الخدری سے روایت ہے‪:‬‬


‫‪Z‬‬
‫ے کیدھوں ‪o‬یر تلید کرنے ہیں‪ ،‬تو اگر م نرے وال ی یک شخص ہوتا‬ ‫رسول ال ﷺ نے قرماتا‪ :‬جب ج یازہ ی یار ہو جاتا ہے اور لوگ اسے ا ‪o‬نت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے کہاں‬ ‫چ‬ ‫ن‬
‫ے آگے لے کر ‪o‬جلو"۔ اور اگر مرنے وال ی یک خص ہیں ہوتا تو وہ کہیا ہے‪" :‬و ناے ہو تم ‪o‬یر‪ ،‬کہ تم ھ‬
‫م‬ ‫ش‬ ‫ہے تو وہ کہیا ہے‪ " :‬مچھ‬
‫?‬ ‫?‬
‫لے جا رہے ہو؟" اور اس کی یہ آواز ہر مخلوق ستبی ہے سو ناے ابساتوں کے۔ اور اگر ابساتوں کو ان کی یہ آواز سیا دی ج ناے تو وہ‬

‫ننہوش ہو کر گر ‪o‬یڑبں۔‬

‫?‬
‫عور قرمائیں‪:‬‬

‫‪Z‬‬
‫‪ )۱‬مردوں کو یہ شعور ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہو ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫‪ )۲‬وہ زتدوں کی آوازبں سن ہرے ہیں اور ان کے حرکات سے آگاہی ر کھت‬


‫ے ہیں۔‬
‫?‬
‫کیا اب تھی کوئی یہ کہہ سکیا ہے کہ مردے نہیں ستت‬
‫ے؟‬

‫رسول ال ﷺ کی وہ تمام اجادیث جن میں آپ نے قرماتا ہے کہ مردوں کو کیس‬


‫ے مخاطب کر کے سلم کرتا ہے‬

‫جب مسلماتوں کا گذر قیرس یان سے ہو‬


‫‪Z‬‬
‫رسول ال ﷺ سے نے یخاشہ اجادیث مروی ہیں کہ جن میں رسول ال ﷺ نے مسلماتوں کو جکم دتا ہے کہ جب ان کا گذر قیرسیان سے ہو تو وہ‬
‫ع‬
‫"االسلم لیکم تا اھل القتور" کہہ کر مردوں کو سلم کیا کربں۔ ذتل میں ‪o‬ج ید اجادیث درج ہیں‪:‬‬

‫للقو ل‬
‫لما‬‫باب‬
‫لی‬‫ل‬
‫ل‬ ‫ل‬‫الجنائز ‪،‬‬
‫ل‬ ‫ل‬‫ل‬‫ل‬‫ل‬‫ل‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬ ‫تاب‬
‫ل‬
‫لل‬‫ل‬
‫ل‬ ‫مذي‪،‬‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬
‫لک‬ ‫التر‬
‫ل‬
‫لل‬ ‫لن‬
‫ل‬‫سن‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬‫ل‬
‫لل‬‫ل‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪13‬‬

‫الرجل اذا دخل المقابر‬

‫حدثنا أبو كريب حدثنا محمد بن الصلت عن أبي كدينة عن قابوس بن أبي ظبيان عن‬

‫أبيه عن ابن عباس قال‬

‫مر رسول ال صلى ال عليه وسلم بقبور المدينة فأقبل عليهم بوجهه فقال السلم عليكم يا‬

‫أهل القبور يغفر ال لنا ولكم أنتم سلفنا ونحن بالثر‬

‫?‬
‫صیح مسلم ‪ ،‬کیاب الج یایز‬
‫ج‬ ‫•‬

‫حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ويحيى بن أيوب وقتيبة بن سعيد قال يحيى بن يحيى أخبرنا‬

‫و قال الخران حدثنا إسمعيل بن جعفر عن شريك وهو ابن أبي نمر عن عطاء بن يسار عن‬

‫عائشة أنها قالت‬

‫كان رسول ال صلى ال عليه وسلم كلما كان ليلتها من رسول ال صلى ال عليه وسلم‬

‫يخرج من آخر الليل إلى البقيع فيقول السلم عليكم دار قوم مؤمنين وأتاكم ما توعدون غدا‬

‫مؤجلون وإنا إن شاء ال بكم لحقون اللهم اغفر لهل بقيع الغرقد‬

‫ولم يقم قتيبة قوله وأتاكم‬

‫‪Z‬‬
‫مسلم بشرح التووی‬ ‫•‬

‫ل قول ه صل ى ال علي ه و سل م ‪ ( :‬ال سل م عليك م دار‬


‫لل ی‬
‫لل‬‫ل‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬
‫لل‬‫لل‬
‫لل‬‫لل‬
‫ل‬

‫قو م مؤ مني ن )‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪14‬‬

‫أيأهل دار فحذف المضاف وأقام‬


‫دار من صوب عل ى الندا ء ‪ ,‬يا‬

‫ال م ضا ف إلي ه م قا م ه ‪ ,‬و قي ل ‪:‬من صوب عل ى‬

‫الخت صا ص ‪ ,‬قا ل صاحب ال م طال ع ‪ :‬ويجوز جر ه‬

‫عل ى البد ل م ن ال ض مير ف ي عليك م ‪ .‬قا ل‬

‫الخ طاب ي ‪ :‬و في ه أ ن ا س م الدار ي ق ع عل ى ال م قابر‬

‫قا ل ‪:‬و هو صحيح فإ ن الدار ف ي الل غ ة ي ق ع عل ى‬

‫الرب ع ال م سكو ن و عل ى الخراب غير ال مأ هو ل ‪,‬‬

‫وأن شد في ه ‪.‬‬

‫‪Z‬‬
‫مسید احمد بن خی یل‪ ،‬مسید ائی ھریرہ‪ ،‬تافی مسید المکیربن‬ ‫•‬

‫حدثنا محمد بن جعفر حدثنا شعبة قال سمعت العلء بن عبد الرحمن يحدث عن أبيه عن‬

‫أبي هريرة‬

‫عن النبي صلى ال عليه وسلم أنه أتى إلى المقبرة فسلم على أهل المقبرة فقال سلم عليكم دار‬

‫قوم مؤمنين وإنا إن شاء ال بكم لحقون ثم قال وددت أنا قد رأينا إخواننا قال فقالوا يا رسول ال‬

‫ألسنا بإخوانك قال بل أنتم أصحابي وإخواني الذين لم يأتوا بعد وأنا فرطهم على الحوض فقالوا يا‬

‫رسول ال كيف تعرف من لم يأت من أمتك بعد قال أرأيت لو أن رجل كان له خيل غر‬

‫محجلة بين ظهراني خيل بهم دهم ألم يكن يعرفها قالوا بلى قال فإنهم يأتون يوم القيامة غرا‬

‫محجلين من أثر الوضوء وأنا فرطهم على الحوض ثم قال أل ليذادن رجال منكم عن حوضي‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪15‬‬

‫كما يذاد البعير الضال أناديهم أل هلم فيقال إنهم بدلوا بعدك فأقول سحقا سحقا‬

‫?‬
‫ے انہیں مخاطب کر کے دعا کرئی ہے۔‬ ‫اسی طرح رسول ﷺ سے نہت سی دعائیں میقول ہیں کہ قیرسیان میں مردوں کو کیس‬
‫ے سلم کرتا ہے اور کیس‬
‫‪²‬‬
‫‪Z‬میل ‪:‬‬

‫صیح مسلم کیاب ال طہارہ میں اتو ہریرہ سے یہ دعا مروی ہے‪ " :‬اے قیر کے تاستو! تم ‪o‬یر سلم ہو۔ اور ال نے ‪o‬جا ‪Å‬ہا تو ہم جلد تم سے ملت‬
‫ے والے‬ ‫ج‬

‫ہیں۔۔۔۔"‬

‫‪Z‬‬
‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب الضلۃ میں حضرت زہیر سے یہ الفاظ مروی ہیں‪" :‬سلم ہو تم ‪o‬یر اس شہر (قیرسیان) کے ر ہت‬
‫ے والو جو کہ مومتوں اور مسلماتوں میں‬ ‫ج‬

‫سے ہیں۔ اور ال نے ‪o‬جا ‪Å‬ہا تو ہم جلد تم سے ملت‬


‫ے والے ہیں۔ اور ہم ال سے ب مہارے لت‬
‫ے دعا کرنے ہیں۔"‬

‫?‬
‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب الضلۃ میں حضرت عاب ‪Z‬شہ سے یہ الفاظ مروی ہیں‪" :‬سلم ہو تم ‪o‬یر اے قیر کے تاستو‪ ،‬جو تم میں اتمان والے ہیں۔ جو تم سے وعدہ کیا‬
‫ج‬
‫?‬
‫ے والے ہیں۔"‬ ‫گیا ہے وہ ب م ہیں کل تک مل جانے گا اور اس میں تھوڑا وفت لگ‬
‫ے گا۔ اور ال نے ‪o‬جا ‪Å‬ہا تو ہم جلد تم سے ملت‬

‫?‬
‫عور قرمائیں کہ یہ صرف قیر کے مردوں کو خ طاب کر کے "تا اہل فتور" کہا جا ر ‪Å‬ہا ہے‪ ،‬تلکہ ان سے ت‪o‬ورا خ طاب ہے کہ ب مہیں وہ ‪o‬کچھ مل ر ‪Å‬ہا ہے جس کا ال‬
‫‪Z‬‬
‫نے وعدہ کیا تھا اور ابساء ال ہم جلد تم سے ملت‬
‫ے والے ہیں۔۔۔۔‬

‫ی ‪Z‬‬ ‫» »‬
‫یہ وہ عمل ہے جو رسول ال ﷺ نے ا ‪o‬نبی ت‪o‬وری زتدگی کیا اور وہ راتوں کو اتھ اتھ کر جیت ال قیع بشرنف لیخاتا ک نرے تھ‬
‫ے۔ اور رسول ﷺ کے بعد تمام‬
‫‪I‬‬ ‫?‬
‫صخایہ مردوں سے خ طاب کرنے ہرے۔۔۔ اور ‪o‬تھر تمام آب مہ‪ ،‬ققہا جبی کہ ہر ہر مسلمان نے مردوں سے یہ خ طاب کیا اور آج کے دن تک کرنے آ‬

‫ہرے ہیں۔‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬


‫تو کیا یہ عق یدہ رکھا ج ناے کہ رسول ال ﷺ نے ا ‪o‬نبی ت‪o‬وری زتدگی اتک مشرکایہ اور نتکار عمل ک نرے ہ نوے گذار دی اس ضورت میں کہ آپ مردوں‬
‫‪Z‬‬
‫سے مخاطب ہ نوے رہے؟ اور کیا رسول ﷺ نے ت‪o‬وری امت کو تھی اس مشرکایہ قعل میں ف یامت کے دن تک می یل کر دتا؟ (معاذ ال)۔‬

‫ی‬
‫ے۔ آپ ﷺ نے کٹھی یہ نہیں کیا کہ ہر ہر قیر کے ‪o‬تاس جا کر‬
‫دوشرا یہ کہ رسول ﷺ جی ‪a‬ت ال قیع میں داجل ہو کر صرف اتک مریبہ سلم کرنے تھ‬

‫ے کہ ہر مردے نے ‪a‬ان کا سلم سن لیا ہے۔ اور جب ہم تھی قیرسیان جانے ہیں تو‬
‫ہر ہر مردے کو قیر سے پکال ہو اور ‪o‬تھر سلم کیا ہو تا کہ یہ ن قین ہو سک‬

‫تمام مردوں کو اتک مریبہ ہی سلم کرنے ہیں اور یہ ن قین ر کھت‬
‫ے ہیں کہ سب نے ہمارا سلم سیا ہے۔‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪16‬‬

‫‪Z‬‬
‫اس سے صاف طور ‪o‬یر تایت ہوتا ہے کہ ال نے ارواح کو یہ ظافت دی ہے کہ وہ قریب تا دور کی ‪o‬پکار کو سن سکیں ج یکہ یہ ظافت زتدہ ابساتوں کو‬
‫?‬
‫نہیں دی گبی ہے۔‬

‫‪ Z‬س‬
‫اور جو لوگ آحکل "تا رسول ال" کو شرک مچھت‬
‫ے ہیں‪ ،‬وہ جان لیں کہ رسول ال ﷺ ا ‪o‬نبی تمام زتدگی مردوں کو "تا اہل القتور" کہہ کر مخاطب کرنے رہے‬

‫ہیں۔‬

‫»‬ ‫خائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے عد و ‪Å‬ہاں کچھ دیر »نہربں تاکہ وہ ات‬
‫صیت سے ن فع اتھا سکیں‬
‫ج‬ ‫کی‬ ‫‪o‬‬ ‫ب‬ ‫ص‬

‫صیح مسلم ‪ ،‬کیاب التمان میں عمرو بن العاص کے میعلق ہے‪:‬‬


‫ج‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے اور وہ اس وفت قریب المرگ تھ‬
‫ے۔۔۔۔ (عمرو بن‬ ‫عیدالرجمن بن سماشہ المہری کہت‬
‫ے ہیں کہ ہم عمرو بن عاص ص کے ‪o‬تاس گت‬

‫ے کاموں کا ذمہ دار ہوں کہ جن کی وجہ سے میں‬ ‫ے ساتھتوں کو کہیا ہےکہ رسول ﷺ کی وقات کے بعد میں) ‪o‬ج ید ا بس‬ ‫العاص ا ‪o‬نت‬
‫?‬
‫نہیں جای یا کہ میرا کیا جال ہو گا۔ تو جب میں مر جاؤں تو میرے ج یازے کیساتھ کوئی ر نوے ‪o‬جلنے والی یہ ہو اور یہ آگ ہو اور جب مچھ‬
‫ے‬
‫»‬ ‫»‬
‫دفن کرتا تو مچھ ‪o‬یر ا ‪o‬چھی طرح مبی ڈال دی یا اور میری قیر کے ارد گرد انبی دیر تک کھڑے رہ یا ختبی دیر میں اویٹ کاتا جاتا ہے اور اس کا‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫گوست تای»یا جاتا ہے تاکہ تم سے میرا دل نہل‬
‫ے(اور میں ننہائی میں گھیرا یہ جاؤں) اور دتکھ لوں کہ میں ‪o‬یروردگار کے‬
‫‪Z‬‬
‫وک یلوں(قرستوں ) کو کیا جواب دی یا ہوں۔‬

‫انی یاءؑ ا ‪o‬نبی قیروں میں زتدہ ہیں اور ع یادت میں مضروف ہیں‬

‫?‬
‫رسول ﷺ نے قرماتا‪ :‬ال نے زمین ‪o‬یر حرام کر دتا ہے کہ وہ انی یاء کے جسموں کو کھانے۔ ‪o‬ج یای ‪o‬حہ انی یاء ا ‪o‬نبی قیروں میں زتدہ ہیں اور‬
‫س‬
‫‪o‬ای یا رزق م لسل ‪o‬تا رہے ہیں۔‬

‫?‬
‫ابن ماجہ‪ ،‬کیاب الج یایز (صج‪I‬یح اسیاد کے ساتھ)‬ ‫•‬

‫شین اتو داؤد‪ ،‬کیاب الضلۃ‬ ‫•‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪17‬‬

‫?‬
‫شین بسائی‪ ،‬کیاب الجمعہ‬ ‫•‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫عٹ‬


‫انی یاء ل ھم السلم کا ریبہ شہداء سے یڑھ کر ہے۔ اور ال نے شہداء کے میعلق قران میں واصح کر دتا ہے کہ وہ زتدہ ہیں اور ‪o‬ای یا رزق ‪o‬تا رہے ہیں‪ ،‬مگر‬
‫‪Z‬‬
‫ے۔‬‫ہم اس کا شعور نہیں ر کھت‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬


‫ے ہیں۔ مگر قران اور سنت کی روشبی میں یہ تات تالکل واصح ہے کہ وہ نیسک‬ ‫اسی طرح ہم اس تات کا شعور نہیں ر کھت‬
‫ے کہ قیر کے مردے کیس‬
‫ے ستت‬

‫ہماری تات ستت‬


‫ے ہیں۔‬

‫?‬ ‫ؑ‬
‫حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول ال ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے‬
‫?‬ ‫‪I‬‬
‫ے اتک صخائی کو حضرت عیسی علیہ السلم کے میعلق ی یاتا کہ وہ وہ اس دی یا میں دوتارہ یزول قرمائیں‬
‫اتک مریبہ رسول ﷺ نے ا ‪o‬نت‬
‫‪I‬‬ ‫?‬
‫گے۔ اور ‪o‬تھر وہ مدیبہ آئیں گے۔ اور رسول ﷺ نے مزتد قرماتا‪" :‬اور جب عیسی علیہ السلم میری قیر کے ‪o‬تاس کھڑے ہوں گے تو‬

‫مچھ‬
‫ے "تا محمد" کہہ کر ‪o‬پکاربں گے۔ اور میں ان کی ‪o‬پکار کا جواب دوں گا۔"‬

‫ابن حجر العشفلئی‪ ،‬کیاب م طالب الولیاء (جلد ‪ ،۴‬جدیث ‪)3953‬‬ ‫•‬

‫?‬ ‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪I‬‬


‫ے ہیں۔‬ ‫اب یہ اہلخدیث حضرات کو دعوت ہے کہ وہ حضرت عیسی علیہ السلم ‪o‬یر شرک کا فتوی صادر کربں اگر وہ واق عی ا ‪o‬نت‬
‫ے عفاتد میں ‪o‬شخ‬

‫‪.‬اتک صخائی کر رسول ﷺ کی قیر ‪o‬یر آ کر اتکو مخاطب کرتا‬

‫قران میں سورہ بساء کی ‪ 64‬آیت ہے‪:‬‬

‫)‬ ‫)‬ ‫)‬ ‫)‬


‫ال ولو أنهم إذ ظلموا أنفسهم جآؤوك فاستغفروا ‪6‬‬
‫ال واستغفر‬ ‫ول إل ليطاع بإذن ‪6‬‬
‫وما أرسلنا من رس ‪B‬‬
‫ال ت )و >ابا )رح >‬
‫يما‬ ‫لهم )‬
‫الرسول لوجدوا ‪6‬‬

‫?‬ ‫?‬ ‫ت‬


‫اور ہم نے کسی رسول کو تھی نہیں ھیخا ہے مگر صرف اس لت‬
‫ے کہ جک‪a‬م جدا سے اس کی اظاعت کی جانے اور کاش جب ان لوگوں‬
‫?‬
‫ے استغ فار ک نرے اور رسول تھی ان کے جق میں‬ ‫ے نفس ‪o‬یر ظلم کیا تھا تو آپ کے ‪o‬تاس نآے اور جود تھی ا ‪o‬نت‬
‫ے گیاہوں کے لت‬ ‫نے ا ‪o‬نت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪18‬‬

‫استغ فار کرتا تو یہ جدا کو یڑا ہی تویہ فتول ک نرے وال اور مہرتان ‪o‬ت ناے‬

‫رسول ﷺ کی وقات کے بعد اتک صخائی رسول ﷺ کی قیر ‪o‬یر آتا اور اس نے یہ آیت ‪o‬یڑھ کر رسول ﷺ کو خ طاب کیا اور درجواست کی کہ وہ ا سک‬
‫ے‬

‫ے استغ فار کربں۔‬


‫لت‬

‫اہلخدیث کے امام قرطبی ا ‪o‬نبی نفسیر میں اس آیت کے ذتل میں لکھت‬
‫ے ہیں‪:‬‬

‫»‬ ‫ؑ‬
‫حضرت علی ی یان کرنے ہیں کہ اتک دنہائی رسول ﷺ کی وقات کے ئین دن کے بعد رسول ﷺ کی قیر ‪o‬یر آتا اور و ‪Å‬ہاں کی مبی‬

‫ے شر ‪o‬یر ڈالی اور رسول ﷺ سے مخاطب ہو کر کہا‪ :‬تا رسول ال! آپ نے قرماتا ہے اور ہم نے آپ سے سیا ہے۔ آپ نے یہ‬ ‫ا ‪o‬نت‬
‫ت ظ نس‬
‫جکم ال سے ‪o‬تاتا ہے اور ہم نے یہ جکم آپ سے ‪o‬تاتا ہے (بعبی قران)۔ اور اس میں اتک جکم یہ ہے کہ "ولو ا ھم اذ لموا ا ف ھم"‬
‫?‬
‫ے۔ "‬ ‫ی ہ شچ ہے کہ میں نے ا ‪o‬نبی جان ‪o‬یر ظلم کیا ہے‪o ،‬ج یای ‪o‬حہ اب آپ میرے لت‬
‫ے استغ فار قرما نت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪19‬‬

‫?‬
‫ت‬
‫تاب ‪ :3‬اہلخدیث حضرات کے دل ل اور اپکا یجزیہ‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫س‬
‫لقی حضرات سورہ قاطر کی آیت ‪ ،۲۲‬اور سورہ تمل آیت ‪ ۸۰‬کو ن فل کر کے یہ تایت ک نرے کی کوسش ک نرے ہیں کہ مردے نہیں سن سکت‬
‫ے۔‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے‪ ،‬تا ‪o‬تھر یہ کہ یہ اہلخدیث حضرات ‪o‬تھر ا ‪o‬نبی ظاہر ‪o‬یرشبی کی‬ ‫ے دیکھت‬
‫ے ہیں کہ کیا واقعی یہ آتات اس تات کو تایت کر رہی ہیں کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫آ نت‬
‫س‬
‫وجہ سے اس کا اصل مقہوم مچھت‬
‫ے سے قاصر رہے ہیں۔‬

‫) )‬
‫وما يستوي الحياء ول الموات إن ال يسمع من يشاء وما أنت بمسم ‪B‬ع )من في القبور‬

‫(الفران ‪ )۳۵:۸۰‬اور زتدہ اور مردے یرایر نہیں ہوسکت‬


‫ے(یہ صرف) ال (ہے جو) جس کو ‪o‬جاہ یا ہے ا ‪o‬نبی تات سیا دی یا ہے (بعبی‬

‫ے والے ہیں۔‬ ‫ے (بعبی ہدایت نہیں کر سکت‬


‫ے) جو قیروں کے اتدر ر ہت‬ ‫ہدایت دے دی یا ہے) اور آپ انہیں نہیں سیاسکت‬

‫اس آی ‪a‬ت میارکہ میں "سی یا" مخازی معتوں میں استعمال ہوا ہے اور اس سے مراد صرف اور صرف "تات کا مای یا" ہے۔‬

‫ے کے معتوں میں استعمال ہوا ہے۔ مگر ج‪ o‬وتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ‬ ‫ے" کا یہ ل فظ ا ‪o‬نت‬
‫ے ‪a‬اس "تات تا ہدایت یہ ما نت‬ ‫اسی طرح او ‪o‬یر کی آیت میں " ستت‬

‫ے وہ اس آیت کو تھی ظاہری معتوں میں لتت‬


‫ے ہیں۔‬ ‫ے ظاہری معتوں میں تازل ہوا ہے‪ ،‬اسی لت‬
‫ہے کہ ت‪o‬ورا قران ا ‪o‬نت‬

‫?‬
‫اگر آپ اس آیت سے ف یل اور اس آیت کے بعد آنے والی آتات ‪o‬یر اتک ن ظر ڈالیں گے تو یہ تات آپ ‪o‬یر اور واصح ہو جانے گی کہ ال اس " ستت‬
‫ے"‬

‫ے ختیب ﷺ کو اگلی آیت ب میر ‪ ۲۳‬میں کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ‪:‬‬


‫کے ل فظ کو کن معتوں میں استعمال کر ر ‪Å‬ہا ہے۔ ال ا ‪o‬نت‬

‫إن أنت )إل نذ ‪y‬‬


‫ير‬

‫آپ تو صرف ڈرانے والے کے سوا ‪o‬کچھ نہیں ہیں۔‬

‫?‬
‫اور ساتھ میں رسولﷺ کو یہ تھی کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ یہ آپ ﷺ کا قرض نہیں ہے کہ لوگوں سے جق تات کو متوائیں تھی‪ ،‬کتوتکہ یہ صرف اور صرف‬
‫‪Z‬‬
‫ے وہ ‪o‬جاہ یا ہے۔‬ ‫ش‬
‫ال ہے جو ہر اس خص کو ہدایت دی یا ہے جس‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫دی ک ھ ت ت‬
‫ے کہ ال اسی آیت کے شروع میں کیا کہہ ر ‪Å‬ہا ہے‪:‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪20‬‬

‫) )‬
‫إن ال يسمع من يشاء‬

‫ے ‪o‬ج ہاے ستوا دی یا ہے‬


‫(یہ) ال ہی ہے جو جس‬

‫ے) کی توفتق دی یا ہے جس سے وہ جوش ہوتا ہے۔‬ ‫صے کا م طلب یہ ہے کہ ال ہی ہے جو ان لوگوں کو ہدایت ستت‬
‫ے (ما نت‬ ‫آیت کے اس ح‬
‫‪Z‬‬
‫ذرا پصور کربں‪ ،‬آپ کسی تھی کاقر کے ‪o‬تاس جا کر تولیا شروع کر دبں‪ ،‬تو کیا وہ آپ کی آواز نہیں شت‬
‫ے گا؟ اور اگر وہ کاقر آپ کی آواز سن سکیا ہے‪ ،‬تو ‪o‬تھر‬

‫ال کے اس قرمان کا کیا م طلب ہوا کہ‪:‬‬

‫ے ‪o‬ج ہاے ستوا دی یا ہے‬


‫(یہ) ال ہی ہے جو جس‬

‫‪I‬‬
‫اگر اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی درست ہے کہ "سی یا" نہاں ‪o‬یر ا ‪o‬نت‬
‫ے ظاہری معتوں میں استعمال ہوا ہے تو ‪o‬تھر اسکا م طلب تو یہ ہوا کہ معاذ ال قران‬
‫‪I‬‬
‫میں پضاد ہے اور معاذ ال جدا چھوٹ تول ر ‪Å‬ہا ہے۔ بعبی اتک طرف تو ال دعوی کر ر ‪Å‬ہا ہے کہ صرف وہی سن سکیا ہے کہ جس‬
‫ے ال ‪o‬جاہے‪ ،‬اور‬

‫دوشری طرف آپ ہیں جو جا کر ہر اس کاقر کو ا ‪o‬نبی آواز سیا ہرے ہیں کہ جس‬
‫ے آپ ‪o‬جاہیں۔‬

‫ے) تا ‪o‬تھر رد ک نرے کا جق ہے جو کہ زتدہ‬ ‫اس آیت کا م طلب تالکل صاف ہے۔ ال کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ صرف ان لوگوں کے ‪o‬تاس ہدایت ستت‬
‫ے (ما نت‬
‫?‬
‫ے اب نہت دیر ہو‬ ‫ے) تا رد کرنے کا کوئی جق نہیں ر ‪Å‬ہا ہے کتوتکہ ان کے لت‬‫ے (ما نت‬‫ے ہیں‪ ،‬ان کے ‪o‬تاس اب ہدایت ستت‬ ‫ہیں۔ ج یکہ وہ لوگ جو مر ‪o‬جک‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے کے بعد ال ‪o‬یر اتمان نلے کا‬ ‫ے کو دتکھ لتت‬ ‫‪o‬جکی ہے اور اپکا ہدایت کو سی یا (مای یا) ان کے لت‬
‫ے کسی قاتدے کا نہیں ر ‪Å‬ہا ہے۔ (بعبی موت کے قر شت‬
‫? ?‬
‫کوئی قاتدہ نہیں ہے)۔‬

‫ے ختیب ﷺ کو ی یا ر ‪Å‬ہا ہے کہ ان کفار کی ‪Z‬میال تھی ان مردہ لوگوں خیسی ہے کتوتکہ یہ لوگ ا ‪o‬نت‬
‫ے کفر میں اس درجہ آگے یڑھ‬ ‫اور ال نہی تات ا ‪o‬نت‬
‫?‬
‫ے ہیں کہ جس کی وجہ سے ال نے ان کے دلوں ‪o‬یر مہر لگا دی ہے اور ان سے یہ جق ‪o‬چھین لیا ہے کہ وہ ہدایت کو فتول کر سکیں۔ (بعبی جس طرح‬
‫گت‬

‫مردوں سے یہ جق ‪o‬چھین لیا گیا ہے‪ ،‬اسی طرح ان سے تھی یہ ہدایت ما نت‬
‫ے کا جق ‪o‬چھین لیا گیا ہے)۔‬
‫?‬
‫ے (م ناے)۔ اسکی‬
‫ے ختیب ﷺ سے کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ وہ اس تات ‪o‬یر افشردہ یہ ہوا کربں اگر کوئی کاقر ان کی تات اور ہدایت یہ شت‬
‫ے ال ا ‪o‬نت‬
‫اس لت‬

‫واجد وجہ یہ ہے کہ ال نے ان کے دلوں ‪o‬یر ق فل لگا دتا ہے اور یہ جق ہی ‪o‬چھین لیا ہے خیسا کہ مردوں سے یہ جق ‪o‬چھین لیا ہے۔ اور یہ صرف ال‬

‫ے ‪o‬جاہے ہدایت دے اور دلوں ‪o‬یر ‪o‬یڑے ق فل کو کھول دے۔ ال قران میں قرما ر ‪Å‬ہا ہے‪:‬‬
‫ہی ہے جو جس‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪21‬‬

‫) )‬ ‫)‬
‫إنك ل تهدي من أحببت ولكن ال يهدي من يشاء وهو أعلم بالمهتدين‬

‫‪Z‬‬ ‫‪o‬‬
‫ے ‪o‬جاہیں اسے ہدایت نہیں دے سکت‬
‫ے ہیں تلکہ ال جس‬
‫ے ‪o‬جاہ یا ہے ہدایت دے دی یا ہے‬ ‫(الفران ‪ )۲۸:۵۶‬نیعمیر نیسک آپ جس‬

‫اور وہ ان لوگوں سے جوب تاچیر ہے جو ہدایت ‪o‬ت ناے والے ہیں‬


‫?‬
‫اور نہی حقیفت ال نے اور نہت سے جگہ قران میں واصح قرمائی ہے‪:‬‬

‫)‬
‫وما أنت بهادي العمي عن ضللتهم إن تسمع إل من يؤمن بآياتنا فهم <مسلمون‬

‫‪o‬‬
‫(الفران ‪ )۳۰:۵۳‬اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت‬
‫ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو‬

‫ے ہیں جو ہماری آنتوں ‪o‬یر اتمان ر کھت‬


‫ے ہیں اور مسلمان ہیں‬ ‫سیاسکت‬

‫یہ آیت نہت اہم ہے۔‬

‫?‬
‫‪ )۱‬دیکھتت‬
‫ے کہ جب ال کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ‪:‬‬

‫‪o‬‬
‫اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت‬
‫ے ہیں‬

‫اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪o‬یرشبی کی روش ‪o‬یر ‪o‬جلیں تو ہمیں یہ اعلن کرتا ہو گا کہ تمام کے تمام اتدھے لوگ کٹھی جق تات کو نہیں مان سکت‬
‫ے اور وہ‬

‫ہمی ‪Z‬شہ گمراہی میں ‪o‬یڑے رہیں گے۔‬

‫ے" (بسمع) کا ل فظ واصح طور ‪o‬یر استعمال کر کے اس کے مخازی معتوں کو ظاہر کر دتا ہے‪:‬‬
‫صے میں ال نے جود " ستت‬
‫‪ )۲‬اور اسی آیت کے دوشرے ح‬

‫)‬
‫إن تسمع إل من يؤمن بآياتنا فهم <مسلمون‬

‫ے ہیں جو ہماری آنتوں ‪o‬یر اتمان ر کھت‬


‫ے ہیں اور مسلمان ہیں‬ ‫آپ تو صرف ان لوگوں کو سیاسکت‬
‫‪Z‬‬ ‫‪²‬‬ ‫?‬ ‫?‬
‫ع‬
‫اگر کوئی اب تھی اس تات کا اپکار کرتا ہے کہ قران میں کوئی مخاز نہیں ہے‪ ،‬تلکہ یہ ت‪o‬ورا کا ت‪o‬ورا ظاہر ہے تو نقی یا ابسا شخص لطی ‪o‬یر ہے۔‬

‫ے" کا مخازی معبی اس اگلی آیت میں ال نے اور ای یا واصح کر دتا ہے جب وہ کہہ ر ‪Å‬ہا ہے‪:‬‬
‫اور اس " ستت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪22‬‬

‫)‬ ‫)‬ ‫)‬


‫ات ‪6‬لقو ‪B‬م يسمعون‬
‫‪B‬‬ ‫ي‬ ‫ل‬ ‫ك‬ ‫ل‬ ‫ذ‬ ‫ي‬ ‫ف‬ ‫إن‬ ‫ه‬ ‫ل‬ ‫فض‬ ‫ن‬‫م‬‫‪6‬‬ ‫م‬‫ك‬‫اؤ‬‫تغ‬ ‫اب‬‫و‬ ‫ار‬‫ه‬ ‫الن‬‫و‬ ‫ل‬ ‫ي‬ ‫بالل‬ ‫ومن آياته منامكم‬

‫‪Z‬‬
‫اور اس کی بسانتوں میں سے یہ تھی ہے کہ تم رات اور دن کو آرام کرنے ہو اور ‪o‬تھر فضل جدا کو تلش کرنے ہو کہ اس میں تھی ستت‬
‫ے‬
‫?‬ ‫?‬
‫‪Z‬‬
‫ے نہت سی بسای یاں ‪o‬تائی جائی ہیں‬
‫والی قوم کے لت‬
‫‪²‬‬
‫ے" کا یہ مخازی استعمال دی یا کی نفری یا تمام زتاتوں میں ‪o‬تاتا جاتا ہے۔‬
‫ل فظ " ستت‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫»‬ ‫‪²‬‬


‫کای‬
‫س ت کرئی ہیں‪:‬‬ ‫ں‬‫می‬ ‫اظ‬‫الف‬ ‫ان‬ ‫سے‬ ‫صاجب‬ ‫والد‬ ‫وہ‬ ‫و‬‫مای یا ت‬ ‫ں‬‫ہی‬ ‫ن‬ ‫‪Z‬میل جب میرا ‪o‬چھوتا تھائی میری والدہ کی تات‬

‫"اب آپ ہی اسے ک ہیں کہ یہ کام یہ کرے کتوتکہ میری تات تو یہ سی یا نہیں ہے (بعبی میری تات تو یہ مای یا نہیں ہے)۔‬

‫‪²‬‬
‫اسی طرح دوشری زتاتوں میں تھی اسکا یہ مخازی استعمال عام ہے۔ ‪Z‬میل‪:‬‬

‫‪1.In English: Please you (my father) tell him (my younger brother) to do so and so. He does not‬‬
‫‪Hear/listen to me.‬‬
‫‪2.In German: Bitte sag du es mal zu ihm um das und das zu tun. Er HÖRT auf mich nicht.‬‬
‫‪3.In Pashtu: Tasu aghey ta owaey che zama khabara de wouri‬‬
‫‪4.In Russian: ... on "Slushet" mene neith...‬‬

‫ے کے مخازی معتوں میں استعمال ہوتا ہے۔‬


‫اور اسی طرح نہت سی اور زتاتوں میں سی یا ‪a‬اس تات یہ ما نت‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫ش‬
‫اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدم قی کی سورہ قاطر کی اس آیت ‪ ۳۵:۲۲‬کی نفسیر‬
‫?‬
‫ے ہیں۔ نفسیر کے میدان میں اہلخدیث حضرات کے سب‬ ‫اہلخدیث کے تمام کے تمام سلف علماء اس تات کے قاتل تھ‬
‫ے کہ مردے سن سکت‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫ک‬ ‫ل‬ ‫ش‬
‫سے یڑے امام‪ ،‬ابن کثیر الدم قی اس آیت کی فسیر میں ھت‬
‫ے ہیں‪:‬‬ ‫ن‬

‫?‬
‫آن لبن لیک‪:‬‬

‫) )‬
‫و ق و ل ه ت ع ال ى ‪ " :‬إ ن ال ي س م ع م ن ي ش ا ء "أ ي‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪23‬‬

‫ي ه ديه م إ ل ى س م اع ال ح )ج ة و قبوله ا و ال ن ق ي ا د ل ه ا "‬

‫و م ا أ نت ب م س م ‪B‬ع م ن ف ي ال ق بور "أ ي كم ا ل‬

‫ينتفع الموات بعد موتهم وصيرورتهم إلى‬


‫)‬ ‫)‬
‫قبورهم وهم كفار بالهداية والدعوة إليها كذلك‬
‫)‬ ‫)‬
‫هؤلء المشركون الذين كتب عليهم الشقاوة‬

‫ل حيل ة ل ك ف يه م ول ت س ت ط ي ع ه د ايته م ‪.‬‬

‫یرجمہ‪:‬‬

‫ے ‪o‬جاہ یا ہے ستوا دی یا ہے) اسکا م طلب ہے کہ وہ یہ ہدایت دی یا ہے کہ لوگ ححت (ہدایت) کو سئیں اور‬ ‫اور ال کا یہ قرماتا (ال جس‬
‫‪I‬‬ ‫?‬
‫ے جو قیروں میں ہیں) اسکا م طلب ہے‬ ‫اسے فتول کربں اور اس ‪o‬یر قاتم رہیں۔ اور ال بعالی کا یہ قرماتا کہ (اور تم ان کو نہیں سیا سکت‬
‫? ?‬ ‫»‬ ‫?‬
‫ے ہیں اور انہیں شچ ی ی ناے کا کوئی قاتدہ نہیں کتوتکہ وہ کفر کی جالت‬ ‫ے کہ مردے م نرے کے بعد ہدایت سے قاتدہ نہیں اتھا سکت‬ ‫کہ خیس‬
‫?‬ ‫?‬
‫ے ہیں‪ ،‬اسی طرح آپ کی ہدایت اور دعوت ان کفار کو قاتدہ نہیں ‪o‬نہی‪o‬خا سکبی کتوتکہ‬ ‫ے گت‬ ‫میں مرے ہیں اور اسی جالت میں قیر میں ‪o‬جل‬
‫‪Z‬‬
‫ان کی ش فاوت کی وجہ سے ان کی فسمت میں یرتاد ہوتا لکھا گیا ہے اور آپ ان کو ہدایت نہیں کر سکت‬
‫ے۔‬

‫‪²‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬


‫اسی طرح اہلخدیث کے سلف علماء کی دتگر مشہور ن فاسیر میں تھی نہی تات لکھی ہوئی ہے کہ نہاں " ستت‬
‫ے" سے مراد "مای یا" ہے۔ ‪Z‬میل‪:‬‬

‫نفسیر ابن قرطبی میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں ‪o‬یڑھیں‪:‬‬

‫نفسیر جللین میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں ‪o‬یڑھیں‪:‬‬

‫نفسیر طیری میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں ‪o‬یڑھیں‪:‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪24‬‬

‫سورہ تمل کی آیت ‪ ۸۰‬کی نفسیر‬


‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫اہلخدیث حضرات سورہ تمل کی آیت ‪ ۸۰‬کی علط نفسیر ن‪ o‬یش کر کے تایت ک نرے کی کوسش کرنے ہیں کہ مردے سن نہیں سکت‬
‫ے۔ یہ حضرات صرف یہ‬
‫‪I‬‬
‫اتک آیت ن‪ o‬یش ک نرے ہیں اور اس سے اگلی آیت کو تالکل گول کر ج ناے ہیں جس میں ال بعالی جود اس ل فظ " ستت‬
‫ے" کی وصاجت کر ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫)‬ ‫<‬ ‫<‬ ‫)‬


‫إنك ل تسمع الموتى ول تسمع الص )م الدعاء إذا ولوا مدبرين‬

‫ے اگر وہ میہ ‪o‬تھیر کر تھاگ کھڑے ہوں‬ ‫‪(.‬الفران ‪ )۲۷:۸۰‬آپ مردوں کو نہیں سیا سکت‬
‫ے اور نہروں کو ا ‪o‬نبی ‪o‬پکار نہیں سیا سکت‬

‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬
‫اس آیت میں ‪o‬تھر اہلخدیث حضرات ا ‪o‬نبی ظاہر ‪o‬یرشبی کا نتوت دے ہرے ہیں اور دعوی کر ہرے ہیں کہ اس آیت میں "سی یا" ا ‪o‬نت‬
‫ے ظاہری معتوں‬
‫‪I‬‬ ‫‪I‬‬
‫ے یہ کافی ہے کہ ہم اس سے اگلی آیت ن‪ o‬یش کر دبں جس میں ال ی یارک و بعالی نے‬ ‫میں استعمال ہوا ہے۔ ان کے دعوی کا ت‪o‬ول کھو لت‬
‫ے کے لت‬
‫‪Z‬‬
‫جود اس ل فظ " ستت‬
‫ے" کی بشر یح کر دی ہے۔‬

‫ذتل میں ہم اس آیت کو اور اس سے اگلی آیت کو ن‪ o‬یش کر رہے ہیں۔ اور ساتھ میں اس کی مجتضر نفسیر یرتکٹ میں دے ہرے ہیں تاکہ نہیر طور ‪o‬یر سمچھا‬

‫جا سک‬
‫ے کے ال اس آیت میں کیا قرما ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫ے (بعبی انہیں ہدایت مانے ‪o‬یر جمتور نہیں کر سکت‬


‫ے)‪ ،‬اور یہ ہی نہروں کو (بعبی کفار کو)‬ ‫(الفران ‪ )27:80‬آپ مردوں کو نہیں سیا سکت‬
‫‪Z‬‬
‫ے ہیں) ج یکہ وہ ‪o‬نت »ٹھ ‪o‬تھیر لیں (بعبی جب کفار آپ کی تات اور ال کی بسانتوں ‪o‬یر‬ ‫ا ‪o‬نبی ‪o‬پکار (بعبی ہدایت) سیا سکت‬
‫ے ہیں (بعبی متوا سکت‬
‫‪Z‬‬
‫ے ی یار ہی یہ ہوں۔ مگر اگر یہ کفار (نہرے) ال کی بسانتوں ‪o‬یر عور کربں تو ال انہیں ہدایت ستت‬
‫ے کی توفتق دے‬ ‫کان دھرنے کے لت‬

‫دے گا)۔‬

‫‪o‬‬
‫(الفرن ‪ )۲۷:۸۱‬اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت‬
‫ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو‬

‫ے ہیں جو ہماری آنتوں ‪o‬یر اتمان ر کھت‬


‫ے ہیں اور مسلمان ہیں۔‬ ‫سیا(بسمع) سکت‬

‫اہلخدیث کے امام قرطبی اس آیت کی نفسیر کے ذتل میں لکھت‬


‫ے ہیں‪:‬‬

‫)‬
‫إنك ل تسمع الموتى‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪25‬‬

‫)‬ ‫)‬
‫ال م و ت ى " ي ع ن ي الكف ار لتركه م التد <بر ; ف ه م‬

‫س ل ه م ول ع ق ل ‪ .‬و قيل ‪ :‬ه ذ ا‬


‫كال م و ت ى ل ح ‪6‬‬
‫)‬
‫فيم ن ع ل م أ ن ه ل ي ؤ م ن ‪.‬‬

‫اور آیت (اور آپ مردوں کو نہیں سیا سکت‬


‫ے) نہاں "الموئی (مردہ لوگوں)" سے مراد کفار ہیں کہ جنہوں نے تدیر کرتا ‪o‬چھوڑ دتا ہے۔ یہ‬
‫س‬
‫ے ہیں۔ اور یہ (مردہ کا‬ ‫ے مچھت‬
‫ے) کی جس تافی نہیں رہیں ہے اور یہ عفل سے عاری ہو ‪o‬جک‬ ‫لوگ مردوں کی طرح ہیں جن میں (سو ‪o‬جت‬

‫ے استعمال ہوا ہے جن کے تارے میں یہ ن قین ہو گیا ہے کہ وہ اتمان نلے والے نہیں ہیں (کتوتکہ ال‬
‫ل فظ) ان لوگوں کے لت‬

‫ے دلوں ‪o‬یر ق فل لگا دتا ہے)۔‬


‫ن ے ا تک‬

‫?‬
‫مگر اب تھی کسی کو ‪Z‬سک ہے کہ اس آیت میں ال نے نہرے سے مراد کفار لت‬
‫ے ہیں تو ذتل میں سورہ البعام کی آیت ‪ ۲۵‬کو ملخ ظہ قرمائیں جس میں‬

‫ال جود واصح قرما ر ‪Å‬ہا ہے کہ قوم کے نہرے ہونے سے اسکی مراد کیا ہے‪:‬‬

‫)‬ ‫)>‬
‫ومنهم )من يستمع إليك وجعلنا على قلوبهم أكنة أن يفقهوه وفي آذانهم وق >را وإن يروا كل آي ‪B‬ة ل‬
‫)‬
‫يؤمنوا بها حتى إذا جآؤوك يجادلونك يقول‬
‫)‬ ‫)‬ ‫)‬
‫الذين كف روا إ ن ه ذآ إل أ س ا طير الو لين‪}{25‬‬

‫?‬
‫ے ہیں ل یکن ہم نے ان کے دلوں ‪o‬یر ‪o‬یردے ڈال د نت‬
‫ے ہیں ‪...‬یہ سمچھ‬ ‫اور ان میں سے بعض لوگ کان لگا کر آپ کی تات ستت‬
‫‪Z‬‬ ‫ت‬
‫ہرابن ہے ‪-‬یہ اگر تمام بسانتوں کو دتکھ‬
‫ے ہیں اور ان کے کاتوں میں ھی ن ‪o‬‬ ‫نہیں سکت‬
‫?‬
‫لیں تو تھی اتمان یہ لئیں گے نہاں تک کہ جب آپ کے‬
‫?‬
‫‪o‬تاس آئیں گے تو تھی یحث کربں گے اور کفار کہیں گے‬

‫ے { س ور ہ‬ ‫ک ہ ی ہ ق رآن ت و ص رف اگل‬
‫ے ل و گ وں ک ی کہ ائ ی ہ‬

‫البعام ‪}6:25‬‬

‫?‬
‫اسی طرح سورہ الن فال کی میدرجہ ذتل ‪o‬جار آتات ملخ ظہ قرمائیں‪:‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪26‬‬

‫)‬ ‫)‬
‫يا أ <يها الذين آمنوا أطيعوا ‪6‬‬
‫ال ورسوله ول تولوا عنه وأنتم تسمعون {‪}20‬‬

‫اتمان والو ال و رسول کی اظاعت کرو اور اس سے رو گردائی یہ کرو جب کہ تم سن تھی ہرے ہو‬

‫)‬
‫ول تكونوا كالذين قالوا سمعنا وهم ل يسمعون {‪}21‬‬

‫ے ہیں کہ ہم نے سیا جالتکہ وہ ‪o‬کچھ نہیں سن ہرے ہیں‬


‫ے یہ ہوجاؤ جو یہ کہت‬
‫اور ان لوگوں خیس‬

‫)‬ ‫<‬ ‫) )‬ ‫)‬


‫ال الص <م البكم الذين ل ي ع ق لون {‬
‫‪}22‬‬ ‫إن ش )ر الدواب عند ‪6‬‬

‫ے ہیں جو عفل سے کام نہیں لتت‬


‫ے ہیں‬ ‫ال کے یزدتک تد یربن زمین ‪o‬یر ‪o‬جلت‬
‫ے والے وہ نہرے اور گو تگ‬

‫)‬
‫ال فيهم خي >را لسمعهم ولو أسمعهم‬
‫و ل و عل م ‪6‬‬

‫) )‬
‫لتو ل وا و ه م م< ع ر ض ون‬
‫‪{}23‬‬

‫اور اگر جدا ان میں کسی چیر کو دیکھیا تو انہیں صرور سیاتا اور اگر سیا تھی دی یا تو یہ میہ ‪o‬تھرا لتت‬
‫ے اور اغراض سے کام لتت‬
‫ے‬

‫ے اب یہ تات واصح ہو ‪o‬جکی ہو گی کہ ال نے قران میں سی یا کن معتوں میں استعمال کیا ہے اور نہرے‬
‫ے والوں کے لت‬ ‫ہمیں امید ہے کہ ہمارے ‪o‬یڑ ھت‬
‫‪o‬‬ ‫?‬
‫ے ‪o‬ی یاہ لی یا کس جد تک قران سے اپضاف ہے۔‬ ‫ے میں اہلخدیث حضرات کا حضرت عاب ‪Z‬شہ کے اجنہاد کے ن ‪o‬یچھ‬
‫ے سے کیا مراد ہے۔ اور اس سلسل‬
‫اور گو تگ‬

‫?‬
‫ت‬
‫ے زتدہ کر دتا ھا‬
‫ے لت‬‫س‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫‪o‬‬
‫ف یادہ کی ر ناے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا نیعام س یا ھا کتوتکہ ال نے ا ہیں ا ک‬

‫(اور اہلخدیث کا نتیحہ پکال یا کہ یہ صرف اتک معجزہ تھا)‬


‫?‬
‫اہلخدیث حضرات ف یادہ کی ر ناے ن‪ o‬یش ک نرے ہیں کہ جس میں ف یادہ کا کہیا ہے کہ تدر کے کاقربن نے کتوبں میں رسولﷺ کا خ طاب سیا تھا کتوتکہ‬

‫ال نے انہیں زتدہ کر دتا تھا۔ اور اس نی یاد ‪o‬یر اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت‬
‫ے ہیں کہ تدر کے کتوبں میں کاقربن کا یہ سی یا صرف اتک معجزہ تھا وریہ‬
‫‪²‬‬
‫ے۔‬ ‫س‬ ‫ہی‬ ‫ن‬
‫عموما مردے ں سن کت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪27‬‬

‫?‬
‫ے ذرا عور سے دیکھت‬
‫ے ہیں کہ ف یادہ کیا کہہ رہے ہیں اور کیا اس سے یہ معجزہ وال نتیحہ پکال جا سکیا ہے تا نہیں۔‬ ‫آ نت‬

‫اب المعازی‪ ،‬تاب ف یل ائی جہل‪:‬‬


‫یح یخاری‪ ،‬کی ‪a‬‬
‫ص‬‫ج‬

‫ل لن‬
‫لکن‬
‫للئ‬
‫ل‬‫ن‬
‫لآل‬
‫لل‬‫لل‬

‫حدثني عبد ال بن محمد سمع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أبي عروبة عن قتادة قال‬

‫ذكر لنا أنس بن مالك عن أبي طلحة‬

‫أن نبي ال صلى ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش‬

‫فقذفوا في طوي من أطواء بدر خبيث مخبث وكان إذا ظهر على قوم أقام بالعرصة ثلث‬

‫ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مشى واتبعه أصحابه وقالوا ما‬

‫نرى ينطلق إل لبعض حاجته حتى قام على شفة الركي فجعل يناديهم بأسمائهم وأسماء آبائهم يا‬

‫فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا‬

‫فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لها فقال‬

‫رسول ال صلى ال عليه وسلم والذي نفس محمد بيده ما أنتم بأسمع لما أقول منهم‬

‫قال قتادة‬

‫أحياهم ال حتى أسمعهم قوله توبيخا وتصغيرا ونقيمة وحسرة وندما‬

‫یرجمہ‪:‬‬

‫ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج‪ o‬ونیس‬
‫ف یادہ کہت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪28‬‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬


‫شرداران قربش کی لسوں کو کتوبں میں ‪o‬تھی یک دنے ج ناے کا جکم دتا اور ان کی لشیں تدر کے کتوؤں میں سے اتک گیدے کتوبں‬
‫?‬
‫میں ‪o‬تھی یک دی گئیں۔ آپﷺ کا قاعدہ تھا کہ جب آپﷺ کسی قوم ‪o‬یر عالب آ ج ناے تھ‬
‫ے تو و ‪Å‬ہاں ئین دن ف یام قرم ناے‬
‫?‬ ‫»‬
‫ے۔ جب تدر کے مفام ‪o‬یر نیشرا دن آتا تو آپ ﷺ نے جکم دتا اور آپ ﷺ کی اونتبی ‪o‬یر کخاوہ کسا گیا۔ ‪o‬تھر آپ ‪o‬ی یدل روایہ ہونے‬
‫تھ‬

‫اور آپ ﷺ کے اصخاب تھی آپ ﷺ کے ساتھ ‪o‬جل‬


‫ے اور انہوں نے کہا کہ ہمارا ج یال یہ تھا کہ آپ ﷺ ا ‪o‬نبی کسی صرورت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫?‬
‫ے جا رہے ہیں۔ نہاں تک کہ آپ ﷺ کتوبں کے کیارے کھڑے ہو گت‬
‫ے اور ان مشرکوں کو ان کے اور ان کے تاپ‬ ‫کے لت‬

‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب "الجیہ و صفت بعی مھا و اہلھا"‪،‬‬


‫ے کہ اے قلں ابن قلن اے قلں ابن قلں( ج‬
‫‪a‬‬ ‫ے لگ‬ ‫داداؤں کے تام سے آواز د نت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫میں ان کے تام توں آئیں ہیں "تا اتو جہل بن ہسام‪ ،‬تا امیہ بن جلف‪ ،‬تا عییہ" ) ! کیا تم کو یہ نہیر معلوم نہیں ہوتا کہ تم نے ال اور‬

‫اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے ش‪o‬خا ‪o‬تاتا۔ تو کیا تم‬

‫ظ‬ ‫ت‬ ‫ت‬


‫نے ھی وہ وعدہ ش‪o‬خا ‪o‬تاتا جو ب مہارے رب نے تم سے کیا ھا؟ اتو لحہ نے کہا اس وفت ج ی ‪a‬‬
‫اب عمر رسول ﷺ سے کہا‪ :‬تا رسول ال!‬

‫آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس ‪o‬یر رسول ﷺ نے جواب دتا‪ :‬اے عمر! اس ذات کی فسم کہ‬

‫جس کے ‪Å‬ہاتھ میں محمد کی جان ہے کہ تم ای یا نہیر نہیں سن سکت‬


‫ے خی یا کہ یہ سن رہے ہیں۔‬

‫?‬
‫(آگے ف یادہ (جو کہ اتک تاب عی ہیں) ‪o‬ای یا ج یال ن‪ o‬یش کرنے ہونے کہہ ہرے ہیں کہ) ال نے ان کفار کو واب‪o‬س زتدہ کر دتا تاکہ وہ رسول‬
‫?‬
‫ﷺ کا کلم سن سکیں اور رسول ﷺ کی تات ان کے لت‬
‫ے ذلت و جواری‪ ،‬جشرت و تدامت کا تاعث نت‬
‫ے۔‬

‫نتضرہ‪:‬‬

‫‪Z‬‬
‫‪o‬نہلی اور سب سے اہم تات یہ کہ ف یادہ نے ہی نہیں کہا کہ یہ اتک معجزہ تھا خیسا کہ آحکل اہلخدیث حضرات عام مسلماتوں کو تاور کر ناے کی کوسش کر‬

‫ہرے ہونے ہیں۔‬

‫?‬
‫دوشرا یہ کہ ف یادہ (اتک تاب عی) اس واقعہ کے ڈایرتکٹ گواہ نہیں ہیں تلکہ مخض یہ ان کا ‪o‬ای یا ذائی ج یال ہے۔ ف یادہ نے یہ واقعہ ابس (صخائی)‬

‫سے سیا‪ ،‬جنہوں نے یہ واقعہ اتو ظلحہ (اتک اور صخائی) سے سیا تھا۔ تو سب سے ‪o‬نہل‬
‫ے یہ سوال ‪o‬ی یدا ہوتا ہے کہ ف یادہ کو یہ کیس‬
‫ے ‪o‬ی یا ‪o‬جل کہ ال نے ان‬
‫ت‬
‫کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں واب‪o‬س ھیخا تھا اور انہیں دتارہ زتدگی دی تھی؟‪.‬‬

‫رسول ﷺ نے کٹھی یہ نہیں قرماتا کہ ال نے کفار کو زتدہ کرنے کے لت‬


‫ے ان کی ارواح دوتارہ ان کے جسموں میں داجل کیں۔ حضرت عمر جو کہ‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪29‬‬

‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬
‫اس مو قع کے ‪o‬جسم دتد گواہ ہیں (اور اسی طرح دتگر صخایہ) ان میں سے کسی اتک نے تھی یہ دعوی نہیں کیا ہے کہ ال نے ان کفار کو دوتارہ زتدہ‬

‫کیا۔ ‪.‬‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫?‬ ‫?‬ ‫‪²‬‬
‫یہ جدیث نہت سے صخایہ سے مروی ہے ‪Z‬میل عیدال ابن عمر‪ ،‬اتو ظلحہ‪ ،‬حضرت عاب ‪Z‬شہ (حضرت عاب ‪Z‬شہ کی رانے کے میعلق ہم ابساء ال آگے یحث‬

‫کربں گے) وعیرہ۔ مگر ان میں سے اتک نے تھی کفار کو دوتارہ زتدہ ک نرے کی ذرا سی تھی تات نہیں کی ہے۔‬

‫? ؑ‬
‫ے ہوا کہ ال نے کفار کو دوتارہ زتدہ کیا تھا؟ کیا ال نے ف یادہ ‪o‬یر وحی تازل کی تھی اور چیری یل نے‬
‫‪o‬ج ی ‪o‬اجہ سوال یہ ی‪ o‬یدا ہوتا ہے کہ ‪o‬تھر ف یادہ کو یہ الہام کیس‬
‫?‬
‫انہیں آ کر ی یاتا تھا کہ ال نے ان کفار کو زتدہ کیا تھا؟ اگر ف یادہ ‪o‬یر ابسی وحی نہیں ہوئی تھی تو یہ صرف اور صرف ف یادہ کا ‪o‬ای یا ج یال ہے جس کی اسلمی‬
‫? ?‬ ‫‪Z‬‬
‫شربعت میں کوئی گیخابش نہیں ہے۔‬

‫اب عمر کے واصح الفاظ کے تالکل متضاد ہے‬


‫ف یادہ کا گمان رسول ﷺ اور ج ی ‪a‬‬
‫ے ہی وہ‬ ‫ے اس ‪Z‬سک و ‪Z‬شیہ کو »‬
‫می ناے کے لت‬
‫?‬ ‫چ‬ ‫‪Z‬‬
‫جب رسول ﷺ نے کفار کو مخاطب کیا تو حضرت عمر ‪Z‬سک و شیہ میں می یل ہو کر ال ھن میں ‪o‬یڑ گت‬
‫ے اور ا ‪o‬نت‬

‫رسولﷺ سے دوتارہ پضدتق کرنے کے لت‬


‫ے یہ سوال کر رہے ہیں کہ‪:‬‬

‫حضرت عمر نے ت‪o‬و ‪o‬چھا‪ :‬تا رسول ال! آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں جو کہ روجوں سے جالی ہیں۔‬

‫ج یکہ ف یادہ کا گمان یہ ہے کہ ال نے ان کی روجوں کو واب‪o‬س کر کے ان کو دوتارہ زتدہ کیا۔‬

‫صیح کون ہے؟‬


‫تو ان دوتوں میں سے ج‬

‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے کہ وہ حضرت عمر کے اس ‪Z‬سک و شیہ کا کی یا واصح جواب دے ہرے ہیں‪:‬‬
‫اور رسول ﷺ کے جواب کو دیکھتت‬

‫رسولﷺ نے جواب دتا‪ :‬اس ذات کی فسم کہ جس کے ‪Å‬ہاتھ میں میری جان ہے‪ ،‬تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت‬
‫ے کہ خی یا‬

‫کہ یہ مردے سن رہے ہیں۔‬

‫» ?‬
‫حقیفت یہ ہے کہ اگر واق عی یہ روجوں کے ‪o‬تلیانے ج ناے کا کیس ہوتا‪ ،‬تو رسولﷺ واجب تھا کہ حضرت عمر کو صاف صاف اس کے میعلق‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫ے میں لوگوں کے سکوک وشنہات کا ازالہ‬
‫صب رسالت ہے جو کہ یہ م طالیہ کرتا ہے کہ رسول ﷺ دبن کے معا مل‬
‫ی ی ناے۔ یہ رسول ﷺ کا مت ‪a‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪30‬‬

‫کربں۔ مگر نہاں رسول ﷺ کا جواب صاف صاف ظاہر کر ر ‪Å‬ہا ہے کہ ف یادہ ا ‪o‬نت‬
‫ے اس گمان میں علط ہیں۔‬

‫?‬
‫ع یدال ابن عمر ب مفاتلہ حضرت عاب ‪Z‬شہ‬
‫?‬ ‫‪o‬‬ ‫?‬ ‫»‬
‫صیح یخاری‪ ،‬تاب الج یایز کی‬‫ے تاب میں ہم نے ج‬ ‫ے ہیں۔ (ی ‪o‬چھل‬
‫ے کہ مردے سن سکت‬‫ے (عیدال ابن عمر) اس تات کے قاتل تھ‬ ‫حضرت عمر کے نتت‬
‫?‬ ‫?‬
‫ے ہیں)۔ مگر جب حضرت عاب ‪Z‬شہ کو عیدال ابن عمر کی ر ناے کا علم ہوا‪ ،‬تو‬ ‫جدیث ن‪ o‬یش کی تھی جس میں عیدال ابن عمر نے کہا تھا کہ مردے سن سکت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫انہوں نے اس سے اج یلف کیا۔ آحکل اہلخدیث حضرات حضرت عاب ‪Z‬شہ کہ نہی جدیث ن طور نتوت ن‪ o‬یش ک نرے ہیں۔‬

‫?‬ ‫?‬
‫اتک اہلخدیث صاجب نے عیدال ابن عمر کی رانے کو رد کرنے ہونے جواب میں یہ لکھا۔‬

‫?‬ ‫?‬
‫ے اجنہاد کا رد کیا۔ جب‬ ‫ے ہیں‪ ،‬مگر حضرت عاب ‪Z‬شہ نے ا تک‬ ‫ے کہ مردے سن سکت‬ ‫اگرجہ کہ حضرت عیدال ابن عمر اس تات کے قاتل تھ‬ ‫‪o‬‬
‫‪?Z‬‬
‫ابن عمر کے اس قول کا ذکر حضرت عابشہ سے کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبیﷺ نے تو صرف یہ کہا تھا کہ ان لوگون کو اس وفت ‪o‬ی یا‬
‫?‬
‫‪o‬جل ر ‪Å‬ہا ہے (بعبی ان ‪o‬یر عذاب ہ نوے کی وجہ سے) کہ میں جو ان سے کہا کرتا تھا وہ جق تھا۔ ‪o‬تھر حضرت عاب ‪Z‬شہ نے ا ‪o‬نبی تات کی‬
‫‪Z‬‬
‫شہادت میں یہ آیت ‪o‬یڑھی‪:‬‬

‫موت ول ت س م ع ال ص م الد عا ء اذا‬


‫ل‬
‫ل‬ ‫لال‬
‫ل‬ ‫ل‬‫لع‬
‫لم‬
‫ل‬‫لس‬
‫لت‬
‫ل‬‫للل‬
‫ل‬ ‫ل ان‬
‫ل‬‫لللل‬
‫ل‬‫لل‬
‫ل‬‫لی‬
‫ل‬‫لل‬
‫ل‬‫ل‬
‫لللل‬
‫ل‬‫ل‬

‫لآت ‪)۸۰‬‬
‫ل‬‫لیل‪،‬‬
‫لم‬
‫الن‬
‫ل‬‫لل‬ ‫لیلن‬
‫ل(‬
‫ل‬
‫ل‬ ‫مدبر‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬‫ولو‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬

‫»‬
‫ے ہو جو ‪o‬نتٹھ ‪o‬تھیر کر تھاگ ہرے ہوں۔‬ ‫یرجمہ‪ :‬بعبی تم مردوں کو نہیں سیا سکت‬
‫ے اور یہ ان نہروں کو سیا سکت‬

‫?‬
‫صجیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‪ ،‬تاب ما جاء فی عذاب القیر‬ ‫•‬

‫‪Z I‬‬ ‫?‬


‫اور حضرت عاب ‪Z‬شہ حضرت ابن عمر سے زتادہ ققیہ تھیں اور ‪a‬ان سے زتادہ دبن کا علم جا نت‬
‫ے والی تھیں۔ اور اتو موسی اشعری کہت‬
‫ے ہیں کہ جب رسول‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے۔‬‫ے حضرت عاب ‪Z‬شہ کے ‪o‬تاس آنے تھ‬ ‫ﷺ کی کسی جدیث میں اسکال ی‪ o‬یدا ہو جاتا تھا تو ہم اسے جل کر ناے کے لت‬

‫?‬ ‫?‬ ‫?‬


‫ے جلیقہ کے نفرر سے میعلق اتک ر ناے یہ تھی‬ ‫ے تو لوگوں نے نت‬ ‫ے مگر جب حضرت عمر قاتل کے وار سے زجمی ہو گت‬ ‫اگرجہ کہ ابن عمر تھی ققییہ تھ‬
‫اور ‪o‬‬
‫?‬ ‫»‬
‫ے کو ہی جلیقہ ی یا دبں‪ ،‬تو حضرت عمر نے جواب دتا‪ :‬ال کے فسم میرا ابسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ‪o‬یچھ ‪o‬یر افسوس ہے! کیا‬ ‫ن‪ o‬یش کی کہ حضرت عمر ا ‪o‬نت‬
‫ے نت ت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪31‬‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫ص‬
‫ج‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫‪o‬‬ ‫ش‬
‫ے خص کو ‪o‬ای یا جابشین ی یاؤں جس‬
‫ے انبی نتوی کو ظلق د نت‬
‫ے کا طرنقہ ھی ہیں آتا؟ ( یح یخاری‪ ،‬کیاب الحکام)‬ ‫میں ا بس‬

‫لی‬ ‫اس ن فاتل سے بعوذ تال میرا م قصود حضرت ابن عمر کی ‪Z‬سان گ »ھیاتا نہیں ہے۔ آپ کی فض یلت ا ‪o‬نت‬
‫ے مفام ‪o‬یر ہے کن جہاں تک ق ‪a‬‬
‫وت اجنہاد کا‬
‫?‬
‫بعلق ہے‪ ،‬تو حضرت عاب ‪Z‬شہ کا مفام ان سے تلید تھا۔‬

‫?‬ ‫?‬
‫ے کی حقیفت آپ ‪o‬یر کھل گب?ی ہو گی کہ رسول ﷺ نے کفا ‪a‬ر مکہ کو یہ الفاظ لعیت و ملمت ک نرے ہ نوے ک‬
‫ہے اور نہی حضرت عاب ‪Z‬شہ‬ ‫تو اب اس معا مل‬
‫?‬
‫کی تھی ر ناے تھی۔‬

‫ہمارا نتضرہ‬
‫?‬
‫ے جب انہوں نے یہ واقعہ ی یان کیا تو انہوں نے رسول ﷺ کے الفاظ کو اور ان‬‫حضرت عاب ‪Z‬شہ اس واقعہ کے وفت جود موجود نہیں تھیں۔ اس لت‬
‫?‬ ‫?‬
‫کے معتوں کو تالکل ی یدتل کر دتا۔ اور حضرت عاب ‪Z‬شہ کی یہ ر ناے ابن عمر اور اور ان تمام صخایہ کے ی یاتات کے تالکل متضاد ہے کہ جنہوں نے اس‬

‫کتوبں والی روایت کو ن فل کیا ہے۔‬


‫?‬ ‫?‬ ‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کی ر ناے یہ ہے کہ یہ تو رسول ﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا‪ ،‬اور یہ ہی ان مردوں نے رسول ﷺ کی کوئی تات شبی ہے‪ ،‬تلکہ‬

‫ے صخایہ کو مخاطب کر کے یہ کہا تھا کہ ان کفار ‪o‬یر اب عذاب ہو ر ‪Å‬ہا ہے اور انہیں ‪o‬ی یا ‪o‬جل ر ‪Å‬ہا ہے کہ وہ سب‬
‫رسولﷺ نے کتوبں کے ‪o‬تاس جا کر ا ‪o‬نت‬

‫‪o‬کچھ جق تھا جو کہ میں (نبی ﷺ) انہیں ی یاتا کرتا تھا۔‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫س‬
‫شیخ حمال آف یدی ا ‪o‬نبی کیاب"اہلسنت کا عق یدہ اور لقی یجرتک" میں حضرت عاب ‪Z‬شہ کے ان الفاظ کا ذکر کر ہرے ہیں‪:‬‬

‫?‬
‫"حضرت عاب ‪Z‬شہ (ال ان سے راضی ہو) سے مروی ہے کہ جب انہوں نے کتوبں وال واقعہ سیا تو انہوں نے کہا‪ :‬یہ کیس‬
‫ے ممکن ہے‬

‫کہ رسولﷺ مردوں کو مخاطب کربں‪ ،‬کتوتکہ ال قران میں کہہ ر ‪Å‬ہا ہے‪" :‬تم انہیں نہیں سیا سکت‬
‫ے جو کہ قیروں میں ہیں۔"‬

‫?‬
‫آن لبن لیک‪:‬‬

‫?‬ ‫?‬
‫نہاں حضرت عاب ‪Z‬شہ قران کی نفسیر تالرانے کر رہی ہیں اور ان کی مراد قران کی یہ آیت ہے‪:‬‬

‫)‬ ‫<‬ ‫<‬ ‫)‬


‫إنك ل تسمع الموتى ول تسمع الص )م الدعاء إذا ولوا مدبرين‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪32‬‬

‫ے (بعبی ان کفار سے ا ‪o‬نبی تات نہیں متوا سکت‬


‫ے) اور یہ ہی نہروں کو ا ‪o‬نبی‬ ‫(الفران ‪ )۲۷:۸۰‬اور (اے رسول) آپ مردوں کو ا ‪o‬نبی تات نہیں سیا سکت‬
‫‪Z‬‬
‫ے ہیں ج یکہ وہ ‪o‬نتٹ»ھ ‪o‬تھیر کر تھاگ جانے ہوں (بعبی ان کفار کا یہ رویہ یہ ہے کہ جہاں آپ نے ہدایت کی تات شروع کی‪ ،‬وہیں انہوں نے‬
‫تات سیا سکت‬

‫‪o‬نت »ٹھ ‪o‬تھیر لی اور ہدایت جاصل نہیں کی)۔‬

‫‪o‬ن‬ ‫?‬ ‫?‬


‫اس آیت کی نفسیر تالرانے کر کے حضرت عاب ‪Z‬شہ اس نتیخ‬
‫ے ‪o‬یر ‪o‬ہیخی تھیں کہ مردے نہیں سن سکت‬
‫ے‪ ،‬ج یکہ اس جدیث میں مردوں سے مراد کفار ہیں اور‬

‫ے ہی سیر جاصل یحث کر ‪o‬جک‬


‫ے ہیں)۔‬ ‫ے سے مراد ہدایت جاصل کرتا ہے (اس آیت ‪o‬یر ہم ‪o‬نہل‬
‫ست ت‬
‫?‬ ‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کی یہ روایت ج‬
‫صیح مسلم میں توں ن فل ہوئی ہے‪:‬‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ نے کہا‪ :‬رسولﷺ کتوبں کے کیارے کھڑے ہ نوے کہ جس میں ان مشرکین کی لشیں ‪o‬یڑی ہوئی تھیں جو کہ تدر‬
‫?‬
‫ے۔ اور رسولﷺ نے وہ کہا جو انہیں کہیا تھا بعبی‪" :‬انہیں ‪o‬ی یا ‪o‬جل ر ‪Å‬ہا ہے جو میں نے کہا ہے"۔ مگر ‪a‬اس‬
‫ے تھ‬
‫کے دن مارے گت‬

‫(عید ال ابن عمر) نے اس تات کو علط سمچھا ہے۔ اور رسولﷺ نے تو صرف ای یا کہا تھا‪" :‬ان کفار کو اب سمچھ آ ر ‪Å‬ہا ہے ‪(O‬بعبی‬
‫?‬
‫جب ان ‪o‬یر عذاب ہو ر ‪Å‬ہا ہے) کہ جو ‪o‬کچھ میں انہیں ی یاتا کرتا تھا وہ جق و شچ تھا۔" ‪o‬تھر حضرت عاب ‪Z‬شہ نے یہ آیت ‪o‬یڑھی‪ " :‬اور تم مردوں‬

‫کو نہیں سیا سکت‬


‫ے۔۔"‬

‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب الضلۃ‬


‫جوالہ‪ :‬ج‬ ‫•‬

‫?‬
‫صیح یخاری میں حضرت عاب ‪Z‬شہ کے یہ الفاظ ہیں‪:‬‬
‫اور ج‬

‫رسولﷺ نے قرماتا‪ :‬اب ان کفار کو ‪o‬ی یا ‪o‬جل ر ‪Å‬ہا ہے کہ جو ‪o‬کچھ میں انہیں ی یاتا کرتا تھا وہ شچ تھا۔‬

‫?‬
‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‬
‫جوالہ‪ :‬ج‬ ‫•‬

‫»‬ ‫?‬ ‫?‬


‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کی یہ ر ناے ‪o‬یڑ ھت‬
‫ے کے بعد میدرجہ ذتل دو سوالت ا تھت‬
‫ے ہیں‪:‬‬

‫‪I‬‬ ‫?‬
‫‪ )۱‬آتا کہ رسولﷺ نے ان مردوں کو مخاطب کیا تھا کہ نہیں۔ (حضرت عاب ‪Z‬شہ کا دعوی ہے کہ رسولﷺ نے مردوں سے ہرگز ہرگز خ طاب نہیں‬

‫کیا تھا)۔‬

‫?‬
‫‪ )۲‬اور دوشرا یہ کہ آتا مردوں نے رسولﷺ کا یہ خ طاب سیا تھا کہ نہیں (حضرت عاب ‪Z‬شہ کا کہیا یہ ہے کہ یہ تو خ طاب ہوا‪ ،‬اور یہ ہی ان مردوں نے‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪33‬‬

‫رسولﷺ کا اتک ل فظ تھی سیا)۔‬

‫?‬
‫ے تو حضرت عاب ‪Z‬شہ و ‪Å‬ہاں ‪o‬یر موجود نہیں تھیں‬
‫اور حقیفت یہ ہے کہ جب رسولﷺ ج یگ تدر کے مو قع ‪o‬یر مردوں سے یہ خ طاب کر رہے تھ‬
‫‪²‬‬ ‫‪I‬‬ ‫?‬ ‫?‬
‫‪Z‬‬
‫اور اس تات میں ہرگز کوئی ‪Z‬سک و شیہ نہیں ہے کہ حضرت عاب ‪Z‬شہ کے دعوی کے یرعکس نقی یا رسولﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا اور ان‬
‫?‬
‫ے سے نہیں سن سکیا۔‬ ‫ے ن ہت‬
‫ے طر نق‬ ‫ے نہیر طر نق‬
‫ے سے سیا تھا کہ کوئی زتدہ ابسان ا بس‬ ‫مردوں نے رسولﷺ کا یہ خ طاب ا بس‬

‫?‬ ‫?‬ ‫چ‬


‫ے‬
‫ے اور اس لت‬ ‫ے اور کیقتوز ہو گت‬
‫ے تھ‬ ‫ے‪ ،‬وہ تھی رسولﷺ کے اس خ طاب کو سن کر ال ھن میں ‪o‬یڑ گت‬
‫ے تھ‬ ‫حضرت عمر جو کہ اس وفت مو قع ‪o‬یر موجود تھ‬

‫رسولﷺ سے اس خ طاب کی ‪o‬تھر سے پضدتق کرنے کے لت‬


‫ے سوال کر رہے ہیں کہ‪:‬‬

‫"تا رسول ال! کیا آپ ان مردہ جسموں سے مخاطب ہیں کہ جو کہ روجوں سے جالی ہیں؟"‬

‫اور جواب میں رسولﷺ قرما ہرے ہیں‪:‬‬

‫"اس ذات کی فسم کہ جس کے ‪Å‬ہاتھوں میں محمد کی جان ہے‪ ،‬تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت‬
‫ے ہو خیسا کہ یہ مردے سن ہرے‬

‫ہیں۔"‬

‫‪Z‬‬
‫رسول ال ﷺ اور حضرت عمر کے یہ الفاظ اس تات کو تالکل واصح کر رہے ہیں کہ نیسک رسولﷺ نے مردوں سے خ طاب کیا اور انہوں نے‬
‫?‬ ‫?‬
‫ے میں حضرت عاب ‪Z‬شہ‬ ‫ل فظ یہ ل فظ یہ خ طاب سیا۔ اور حضرت عاب ‪Z‬شہ کا یہ قرماتا کہ یہ ہی رسولﷺ نے خ طاب کیا اور یہ ہی مردوں نے سیا‪ ،‬اس معا مل‬
‫ع‬ ‫?‬ ‫?‬ ‫?‬ ‫ع‬
‫ے میں عیدال ابن عمر کی رانے درست ہے اور حضرت عاب ‪Z‬شہ نے لطی کی ہے۔‬ ‫سے لطی ہوئی ہے۔ اور اس معا مل‬
‫?‬ ‫?‬
‫(حضرت عاب ‪Z‬شہ اتک ابسان تھیں اور ان ‪o‬یر وحی تازل نہیں ہوئی تھی اور ان سے اور تھی جگہ علطیاں ہوئی ہیں۔ آپ نے عید ال ابن عمر کا واقعہ تو‬

‫ے کا ‪o‬ی یا نہیں تھا۔ مگر کیا آپ نے یہ عور‬


‫ے کے طر نق‬‫ے والد نے اس وجہ سے انہیں جلیقہ نہیں ی یاتا کتوتکہ انہیں نتوی کو ظلق د نت‬ ‫ن فل کیا کہ ا تک‬
‫‪I‬‬ ‫ت‬ ‫ع‬ ‫?‬
‫اعت کثیر کا فتوی دتا تھا (بعبی اتک جوان‬‫ے اجنہاد میں اتک نہت یڑی لطی کی ھی جب آپ نے رص ‪a‬‬ ‫نہیں قرماتا کہ حضرت عاب ‪Z‬شہ نے تھی ا ‪o‬نت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫‪Z‬‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫س‬
‫ے کے بعد اسکا مجرم بن کیا ہے)۔ گر تمام لماء نے حضرت عابشہ کے اس اجنہاد کو رد کیا ہے۔ ب‪o‬س تایت ہوا کہ وحی‬ ‫ن‬
‫خص ھی عورت کا دودھ ‪ o‬تت‬ ‫ت‬ ‫ش‬
‫? ع‬
‫کے ب غیر ہرکوئی لطی کر سکیا ہے۔‬
‫‪Z‬‬
‫‪Z‬‬
‫مگر اہلخدیث حضرات کا اس معا مل‬
‫ے میں عیدال ابن عمر کو علط کہیا اپضاف نہیں ہے کتوتکہ فتضلہ نتوت ‪o‬یر ہوتا ہے شخصنت ‪o‬یر نہیں۔‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫چیرت ہے کہ اہلخدیث کے تمام سلف علماء (ابن نیمیہ‪ ،‬ابن کثیر‪ ،‬قرطبی‪ ،‬طیری وعیرہ اس تات کے قاتل ہیں کہ مردے سن سکت‬
‫ے ہیں‪ ،‬مگر یہ‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪34‬‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫ن‬ ‫ش ع‬
‫ے ان سب علماء کے فتوؤں کو اس تات ‪o‬یر رد کر رہے ہیں کہ رسولﷺ کے علوہ ہر خص طی کر کیا ہے اور ا ہیں خصنت ‪o‬یرشبی‬
‫ش‬ ‫س‬ ‫ل‬ ‫حضرات ا ‪o‬نت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫»‬
‫ے۔ مگر جب حضرت عاب ‪Z‬شہ کا م ?سیلہ آ ر ‪Å‬ہا ہے تو نہی حضرات ڈتل س ٹی یڈرڈز دکھ ناے ہیں اور شخصنت ‪o‬یرشبی میں می یل ہو جانے ہیں‬
‫میں نہیں ‪o‬یڑتا ‪o‬جا ہت‬
‫?‬
‫اور ان کا آرگومیٹ صرف اور صرف حضرت عاب ‪Z‬شہ کی ذات ہوتا ہے۔ لجول ول قوۃ)‬

‫?‬ ‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کا ا ‪o‬نبی رانے کے جلف ل کرتا‬
‫عم‬

‫ع‬ ‫?‬
‫ے میں لطی کر رہی تھیں۔ جب حضرت عمر کو ان کے حجرے میں دف یاتا گیا تو یہ حضرت‬ ‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کا اتک اور عمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ اس معا مل‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫عاب ‪Z‬شہ ہی تھیں کہ جنہوں نے حضرت عمر کے تامجرم ہ نوے کی وجہ سے ا ‪o‬نت‬
‫ے حجرے میں ‪o‬یردہ لی یا شروع کر دتا تھا۔‬

‫?‬ ‫?‬ ‫?‬


‫امام احمد بن خی یل روایت ک نرے ہیں کہ حضرت عمر کو حضرت عاب ‪Z‬شہ کے حجرے میں دف یانے جانے سے ‪o‬نہل‬
‫ے حضرت عاب ‪Z‬شہ و ‪Å‬ہاں‬
‫‪Z‬‬
‫ے والد۔ مگر جب حضرت عمر کو و ‪Å‬ہاں دف یاتا گیا تو وہ‬
‫ے اور حضرت اتو تکر ا تک‬ ‫ب غیر حخاب کے ر ‪Å‬ہا کرئی تھیں ج‪ o‬وتکہ رسولﷺ ا تک‬
‫ے سوہر تھ‬

‫حجرے میں صرف حخاب کے ساتھ جاتا کرئی تھیں۔‬


‫‪Z Z‬‬
‫سکوۃ شرنف‪ ،‬تاب زتارت القتور۔‬

‫?‬ ‫?‬
‫تو اتک طرف حضرت عاب ‪Z‬شہ کیا یہ کہیا کہ مردے سن نہیں سکت‬
‫ے اور دوشری طرف یہ مای یا کہ وہ انہیں دتکھ رہے ہیں۔۔۔۔ اب آپ جود ہی ی یا نت‬
‫ے کہ‬
‫? ع‬
‫ے میں حضرت عاب ‪Z‬شہ لطی ‪o‬یر تھیں تا نہیں؟‬‫اس معا مل‬

‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد‬
‫?‬
‫حضرت عاب ‪Z‬شہ کا گمان یہ تھا کہ یہ تو رسولﷺ نے مردوں سے خ طاب کیا تھا‪ ،‬اور یہ ہی مردوں نے رسولﷺ کا اتک تھی ل فظ سیا تھا۔‬

‫?‬
‫ج یکہ حضرت عاب ‪Z‬شہ کے اس گمان کے تالکل یرعکس ف یادہ یہ گمان کر ہرے ہیں کہ یہ صرف رسولﷺ نے مردوں سے خ طاب قرماتا‪ ،‬تلکہ مردوں‬
‫»‬
‫ے سے سیا۔ اور یہ سب اس وجہ سے ممکن ہوا کتوتکہ ال نے کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں ‪o‬تلیا‬
‫نے رسولﷺ کا اتک اتک ل فظ نہیربن طر نق‬

‫کر انہیں زتدہ کر دتا تھا۔‬

‫?‬
‫چیرت ایگیز تات یہ ہے کہ اہلخدیث حضرات ان دوتوں متضاد ی یاتات کو اتک ہی وفت میں استعمال کر کے ا ‪o‬نت‬
‫ے عفاتد کا دقاع ک نرے ہیں۔ ان کا‬
‫?‬
‫صیح کون ہے اور علط کون۔ اور‬ ‫یہ طر ‪a‬ز عمل عفل سے کشفدر دور ہے۔ ان اہلخدیث حضرات کو ‪o‬جا ہت‬
‫ے کہ وہ ‪o‬نہل‬
‫ے یہ فتضلہ کربں کہ ان دوتوں میں سے ج‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪35‬‬

‫ے ن‪ o‬یش کربں۔‬ ‫صرف یہ فتضلہ ک نرے کے بعد ان میں سے کسی اتک کا قول ا ‪o‬نت‬
‫ے دقاع کے لت‬

‫?‬ ‫?‬
‫جافظ ابن حجر العشفلئی‪ ،‬کہ جن کی اہلخدیث حضرات تھی نہت غزت ک نرے ہیں ‪ ،‬وہ حضرت عاب ‪Z‬شہ اور ف یادہ دوتوں کے اقوال کا موازیہ کرنے ہونے‬

‫نہت ہی دل‪o‬چسپ تات لکھت‬


‫ےہیں‪:‬‬

‫?‬
‫ف یادہ نے جب یہ کہا کہ کتوبں کے مردوں کو ال نے زتدہ کیا تھا تو یہ انہوں نے اس لت‬
‫ے کہا تھا تاکہ وہ ان لوگوں کی رانے کو رد‬
‫?‬ ‫?‬
‫ے‪ ،‬خیسا کہ حضرت عاب ‪Z‬شہ کی رانے تھی جو کہ اس آیت کی نی یاد ‪o‬یر تھی کہ "اور تم مردوں‬ ‫ے تھ‬
‫ے کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫کرسکیں جو یہ کہت‬

‫کو نہیں سیا سکت‬


‫ے " (الفران ‪)27:80‬‬

‫ابن حجر العشفلئی‪ ،‬فیح الیاری‪ ،‬جلد ‪ ،7‬ص فحہ ‪384‬‬

‫ع‬ ‫?‬
‫کیا مزتد ‪o‬کچھ گیخابش تافی ‪ o‬جیبی ہے کہ ہم ان اہلخدیث حضرات کی لمیت ‪o‬یر ‪o‬کچھ نتضرہ کربں؟‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫اور یہ تات ذہن بشین کر لیں کہ قران اور رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا نتوت نہیں ملیا کہ جس سے ظاہر ہو کہ مردے نہیں سن سکت‬
‫ے۔‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫اور جب اہلخدیث حضرات کو رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا واقعہ نہیں مل‪ ،‬تو اب وہ کوسش کر ہرے ہیں کہ حضرت عاب ‪Z‬شہ اور ف یادہ کی‬
‫»‬
‫ے عق یدے کی ت‪o‬وری عمارت کھڑی کر لی ہے۔‬ ‫ے عق یدے کا دقاع کربں۔ اور انہوں نے ان دو متضاد آراء ‪o‬یر ا ‪o‬نت‬
‫(متضاد) آراء کو استعمال کر کے ا ‪o‬نت‬

‫?‬
‫ے کہ یہ کتوتکر ممکن ہے کہ ان دو متضاد آراء کو فتول کر لیا ج ناے اور قران کی ان تمام آتات اور رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو رد کر دتا‬
‫جود سو ‪o‬جت‬
‫?‬
‫ے ہیں۔‬ ‫ے میں واصح ہیں کہ مردے سن سکت‬ ‫ج ناے جو کہ اس معا مل‬

‫‪o‬ج ی‬
‫اور یہ اہلخدیث حضرات کو لیج ہے کہ وہ رسولﷺ کی سنت سے صرف اتک واقعہ ہی ابسا ی یان کر دبں جس میں رسولﷺ نے قرماتا ہو کہ‬

‫مردے نہیں سن سکت‬


‫ے‬

‫?‬
‫اہلخدیث حضرات سو ناے ان ‪o‬کچھ قرائی آتات کو توڑنے مڑو نڑے کے رسول ﷺ سے اتک تھی ابسی واصح جدیث نہیں ن‪ o‬یش کر سکت‬
‫ے کہ جس میں‬
‫?‬
‫ے تاب میں کبی واصح اجادیث ن‪ o‬یش کیں تھیں جو کہ تالکل واصح‬ ‫ے میں ہم نے ‪o‬نہل‬ ‫رسولﷺ نے مردوں کی سماعت کا اپکار کیا ہو۔ ج یکہ اس معا مل‬
‫»‬
‫ے ہیں۔‬ ‫ے ہیں مگر ان کو تدفسمبی سے اہلخدیث حضرات آیکھیں ی ید کر کے تھکرا د نت‬ ‫ہیں کہ مردے سن سکت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪36‬‬

‫‪Z‬‬ ‫‪I‬‬ ‫س‬


‫ے سے تھی ہماری تات سن سکت‬
‫ے ہیں شرک ہے‬ ‫لقی حضرات کا دعوی کہ یہ عق یدہ رکھ یا کہ رسولﷺ قا صل‬
‫‪I‬‬ ‫?‬
‫ے کہ اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی قران تا سنت سے نہیں ہے‪ ،‬تلکہ یہ صرف ‪a‬ان کا گمان ہے۔ ‪a‬ان حضرات کا کہیا ہے کہ اگر یہ ن قین‬
‫توٹ قرما نت‬
‫?‬
‫رکھا ج ناے کہ‪:‬‬

‫‪ )۱‬رسول ﷺ ا ‪o‬نبی وقات کے بعد تھی ہماری تات سکت‬


‫ے ہیں۔‬

‫‪ )۲‬اور یہ کہ رسول ﷺ دور کے قاصلوں سے تھی ہماری ‪o‬پکار ستت‬


‫ے ہیں۔‬

‫‪Z‬‬
‫تو یہ عق یدہ رکھیا شرک ہے اور رسولﷺ کو ان صفات کا مالک جای یا ہے جو کہ صرف ال کے لت‬
‫ے مخصوص ہیں‪ ،‬کتوتکہ یہ صرف ال کی ذات ہی‬
‫?‬
‫ے کی تمام ظافت ہے۔ اور اگر یہ عق یدہ رکھا جانے کہ رسول ﷺ تھی قریب اور دور کے‬
‫ے اور دیکھت‬
‫ے میں قریب اور دور سے ستت‬
‫ہے جس کے فتص‬
‫‪Z‬‬
‫ے ہیں تو ہمیں مای یا ‪o‬یڑے گا کہ رسول ﷺ تھی ال کے ساتھ "سمیع" ہیں‪ ،‬اور یہ شرک ہے۔‬
‫ے سے ہمیں سن سکت‬
‫قا صل‬

‫ہمارا نتضرہ‬

‫یہ ‪o‬تھر اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪o‬یرشبی کی نیماری ہے جو وہ اس تات کا گمان کر ہرے ہیں۔ ہمارا عق یدہ یہ ہے کہ "سمیع" کی صفت صرف اور صرف ال‬

‫سے ہی مخصوص ہے‪ ،‬مگر ہمارا یہ تھی عق یدہ ہے کہ ال یہ ظافت رکھیا ہے کہ وہ ا ‪o‬نبی مخلوق میں سے کسی کو تھی اس صفت سے ‪o‬کچھ حصہ ع طا کر‬
‫‪I‬‬ ‫‪Z‬‬
‫دے۔ اور اسکا م طلب یہ نہیں ہے کہ ابسا کر کے بعوذ تال جدا اس مخلوق کو اس صفت میں ‪o‬ای یا شرتک ی یا ر ‪Å‬ہا ہے۔ ال بعالی کی یہ صفات م طلق‪،‬‬
‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫تل ف ید اور تل مشروط ہیں‪ ،‬ج یکہ مخلوقات کو ان صفات کا ‪o‬کچھ حصہ صرف ال ہی کا ع طا کردہ ہے اور یہ تل ف ید اور تل مشروط نہیں ہے اور ہم ان کا موازیہ کر‬

‫ہی نہیں سکت‬


‫ے ہیں۔‬
‫?‬ ‫?‬
‫ے میں مزتد رہیمائی جاصل کرنے ہیں۔‬
‫ے قران سے اس معا مل‬
‫آ نت‬

‫ے قرما ر ‪Å‬ہا ھے کہ وہ کرتم ہے۔‬


‫ے لت‬
‫ال قران میں ا ‪o‬نت‬

‫)‬
‫فإن ربي غن ‪z‬ي كر ‪y‬‬
‫يم‬ ‫‪6‬‬
‫(الفران ‪ )٢٧:٤٠‬۔۔۔ اور میرا رب نے ی یاز اور کرتم ہے‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪37‬‬

‫ے تھی قرما ر ‪Å‬ہا ہے‪:‬‬ ‫ل یکن اسی قران میں ال ا ‪o‬نت‬


‫ے رسول (ص) کے لت‬

‫)‬
‫ول كريم‬
‫إنه لقول رس ‪B‬‬

‫‪Z‬‬
‫(الفران ‪ )٦٩:٤٠‬نیسک یہ (قران) اتک کرتم رسول کا قول ہے۔‬

‫ح‬
‫ےکرتم استعمال کرنے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں ہوتا ہے ج یکہ جب ہم نب ‪a‬ی کرتم کہت‬
‫ے ہیں تو یہ مخازی معتوں میں ہوتا ہے۔ اور اگر‬ ‫جب ہم ال کے لت‬
‫‪Z‬‬
‫حوظ جاطر یہ رکہیں تو اس کا م طلب ہوگا کہ ال ا ‪o‬نبی صفت میں دوشرے کو شرتک کر کے (معاذ ال) جود‬
‫م‬ ‫حی‬
‫ہم اس ق قی اور مخازی معتوں کے قرق کو ل ‪a‬‬
‫‪Z‬‬
‫شرک کر ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫اسی طرح قوی تھی ال کی صفت اور تام ہے۔ ال قران میں ا ‪o‬نت‬
‫ے میعلق قرماتا ہے‪:‬‬

‫‪z‬‬ ‫) )‬
‫إن ال لقوي عزيز‬

‫‪Z‬‬
‫(الفران ‪ )٢٢:٧٤‬نیسک ال یڑا قوی اور عالب اور زیردست ہے۔‬

‫‪I‬‬
‫مگر اسی قران میں ال بعالی یہ تھی قرما ر ‪Å‬ہا ہے کہ رسول (ص) تھی قوت وال ہے‬

‫ين‬ ‫)‬
‫ذي قو ‪B‬ة عند ذي العرش مك ‪B‬‬

‫اجب غرش کی تارگاہ کا مکین ہے۔‬


‫صاجب قوت ہے اور ص ‪a‬‬
‫‪a‬‬ ‫(الفران ‪ )٨١:٢٠‬وہ‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬


‫دعوت قکر ہے کہ وہ ا ‪o‬نت‬
‫ے ر نوے ‪o‬یر ن ظر تائی قرمائیں۔‬ ‫‪a‬‬ ‫کیا ال نہاں یہ کہہ کر شرک کر ر ‪Å‬ہا ہے کہ رسول تھی قوت وال ہے؟ اہلخدیث حضرات کو‬
‫‪a‬‬

‫رؤوف اور رجیم‬

‫ے قرما ر ‪Å‬ہا ہے‪:‬‬


‫ے لت‬
‫یہ دوتوں صفات ال کی ہیں۔ ال قران میں ا ‪o‬نت‬

‫‪y‬‬
‫وف )رح ‪y‬‬ ‫)‬ ‫)‬
‫يم‬ ‫إن ‪6‬‬
‫ال بالناس لرؤ‬
‫‪Z‬‬
‫‪Z‬‬
‫ے نہت رؤوف (شقتق) اور رجیم ہے۔‬
‫(الفران ‪ )۲:۱۴۳‬نیسک ال تو لوگوں کے لت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪38‬‬

‫ے قرما ر ‪Å‬ہا ہے‪:‬‬ ‫مگر اسی قران میں ال ا ‪o‬نت‬


‫ے رسولﷺ کے لت‬

‫‪y‬‬
‫وف )رح ‪y‬‬ ‫يز عليه ما عن <تم حر ‪y‬‬ ‫‪y‬‬
‫ول من أنفسكم عز ‪y‬‬
‫يم‬ ‫يص عليكم بالمؤمنين رؤ‬ ‫‪6‬‬ ‫لقد جاءكم رس‬
‫?‬ ‫‪o‬‬
‫(الفران ‪ )۹:۱۲۸‬لوگو ب مہارے ‪o‬تاس تم ہی میں سے اتک نیعمیر نآے ہیں جنہیں ب مہاری پکلیف گراں معلوم ہوئی ہے اور ب مہاری‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ش‬
‫تھلئی کے جواہش مید ہیں اور مومتوں ‪o‬یر نہایت روؤف ( ق ق) اور رجیم ہیں۔‬
‫ت‬

‫?‬ ‫?‬
‫‪o‬‬ ‫ن‬ ‫‪Å‬‬ ‫اور در حقیفت قران میں کبی اور مفامات ‪o‬یر ال ا ‪o‬نت‬
‫ے ی یک ی یدوں کی اسظرح کی غزت اقزائی کر رہا ہے کہ ا ہیں انبی صفات والے تاموں کے ساتھ‬

‫تاد کر ر ‪Å‬ہا ہے۔ ‪Z‬میل‪:‬‬

‫س‬
‫عالم‪ :‬یہ ال کی صفت ہے مگر ا معیل (ع) کو تھی عالم کے تام سے تاد کیا جا ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫ج‬ ‫س‬ ‫ج‬


‫لیم‪ :‬یہ ال کی صفت ہے مگر ایراہیم (ع) اور ا معیل (ع) کو تھی لیم کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫سکور‪ :‬یہ ال کی صفت ہے مگر توح (ع) کو تھی سکور کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔‬

‫‪I‬‬ ‫‪I‬‬
‫یر‪ :‬یہ ال کی صفت مگر عیسی (ع) اور یجبی (ع) کو تھی یر کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔‬

‫نتیحہ‪:‬‬

‫ے تھی استعمال کیا ہے۔ مگر اس کا م طلب یہ نہیں ہے کہ ابسا ک نرے سے یہ ی یک ی یدے ان‬ ‫ال نے ا ‪o‬نبی صفات کو ا ‪o‬نت‬
‫ے ی یک ی یدوں کے لت‬
‫‪I‬‬ ‫ح‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے ہیں۔ نیسک یہ ان صفات کے قیقی معتوں میں مالک نہیں ہیں تلکہ ال شیخاتھ بعالی نے ا ‪o‬نت‬
‫ے فضل و‬ ‫صفات میں ال کے شرتک بن گت‬

‫کرم سے انہیں ا ‪o‬نبی ان صفات کا اتک حصہ ع طا کیا ہے۔‬

‫اہلخدیث حضرات ان قرائی آتات کو مخض ا ‪o‬نت‬


‫ے ظن اور ف یاس کی نی یاد ‪o‬یر رد نہیں کر سکت‬
‫ے۔‬

‫ح‬ ‫ح‬
‫ے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں نہیں ہوتا ہے تلکہ ہمیں‬
‫ے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں ہوتا ہے اور جب ہم رسولﷺ کو کرتم کہت‬
‫جب ہم ال کو کرتم کہت‬

‫اس کی تاوتل مخازی معتوں میں تاوتل کرئی ‪o‬یڑئی ہے۔‬


‫‪²‬‬
‫ے ی یار نہیں ہیں کہ قران میں مخازی معتوں والی آتات تھی ہیں‪ ،‬تو نقی یا یہ حضرات تمام مسلماتوں کو‬ ‫اور اگر اہلخدیث حضرات اب تھی یہ ما نت‬
‫ے کے لت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪39‬‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫مشرک ی یا دبں گے‪ ،‬تلکہ ان کے ساتھ ساتھ ال اور اس کے رسول (ص) کو تھی مشرک ی یا دبں گے۔‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪40‬‬

‫تاب ‪ :4‬اہلخدیث کے ‪o‬ج ید مزتد اعیراصات‬


‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬
‫ے ہیں۔ اس شیکشن میں ہم ان کے ا بس‬
‫ے ہی‬ ‫اہلخدیث حضرات کی تھرت‪o‬ور کوسش ہوئی ہے کہ وہ اس تات میں ‪Z‬سک ی‪ o‬یدا کربں کہ مردے سن سکت‬
‫?‬ ‫» ?‬
‫اعیراصات دیکھیں گے جو کہ ان حضرات کی طرف سے اتھ ناے ج ناے ہیں تاکہ یہ ا ‪o‬نت‬
‫ے عفاتد کا دقاع کر سکیں۔‬

‫اعیراض ‪ :۱‬رسولﷺ اس تات کا اپکار کر ہرے ہیں ان کو نہیں ‪o‬ی یا کہ ان کے مرنے کے بعد ا تک‬
‫ے اصخاب‬

‫نے دبن میں ک یا ک یا تدعات ‪Z‬سامل کر دبں‬


‫‪Z‬‬
‫اہلخدیث حضرات کا کہیا ہے کہ اگر واقعی رسول ال ﷺ کو ہمارے اعمال کا شعور ہوتا تو ‪o‬تھر انہیں ا ‪o‬نت‬
‫ے صخایہ کے ان اعمال اور تدعات کا کتوں نہیں‬
‫»‬ ‫‪Z‬‬
‫جوض کویر والی جدیث ن‪ o‬یش‬ ‫‪o‬ی یا ‪o‬جل جو کہ انہوں نے رسولﷺ کے مرنے کے بعد دبن میں ‪Z‬سامل کت‬
‫ے؟ اور نتوت کے طور ‪o‬یر وہ رسولﷺ کی یہ ‪a‬‬
‫ک نرے ہیں‪:‬‬

‫ابن عیاس سے روایت ہے‪:‬‬

‫?‬ ‫?‬ ‫?‬ ‫? ?‬ ‫‪Z‬‬


‫ے آدم ؑ کو ک ‪o‬یڑے ‪o‬نہیانے جائیں گے۔ ‪o‬تھر میرے ‪o‬کچھ اصخاب کو دائیں ‪Å‬ہاتھ ‪o‬یر لتا ج ناے گا ج یکہ ‪o‬کچھ کو تائیں ‪Å‬ہاتھ‬
‫رو ‪a‬ز مچشر سب سے ‪o‬نہل‬
‫?‬ ‫?‬
‫ے کہا جانے گا‪ :‬یہ ب مہارے‬ ‫کی طرف۔ (ان تائیں ‪Å‬ہاتھ والوں کو دتکھ کر) میں کہوں گا‪ :‬میرے اصخاب‪ ،‬میرے اصخاب اس ‪o‬یر مچھ‬
‫‪I‬‬ ‫?‬
‫ے۔ اس ‪o‬یر میں وہی کہوں گا جو کہ ال کے ی یک ی یدے عیسی ابن مرتم نے کہا تھا‪ :‬میں تو ان ‪o‬یر اس وفت‬ ‫ج ناے کے بعد مرتد ہو گت‬
‫»‬
‫ے دی یا سے او ‪o‬یر اتھا لیا‪ ،‬تو ‪o‬تھر تو ہی ان ‪o‬یر تگران ہے اور ہر ‪o‬چیز کا‬
‫تک گواہ تھا خی یک کہ میں ان کے درمیان ر ‪Å‬ہا۔ اور جب تو نے مچھ‬

‫گواہ ہے۔‬

‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب النی یاء‬


‫ج‬ ‫•‬

‫?‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬


‫یہ جدیث ن‪ o‬یش کر کے اہلخدیث حضرات تایت کرنے ہیں کہ رسولﷺ کو ان ‪o‬چیزوں کا کوئی علم نہیں تھا جو کہ ان کی وقات کے بعد ن‪ o‬یش آئیں۔‬

‫جواب‪:‬‬

‫ے ہمیں یہ واصح کرنے دبں کہ ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے کیا‬


‫ف یامت کے دن واقعات مخازی طرز ‪o‬یر ہو ہرے ہوں گے۔ سب سے ‪o‬نہل‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪41‬‬

‫مراد ہے۔‬

‫ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے مراد یہ ہے کہ سوال کرنے وال جود نہت ا ‪o‬چھی طرح سے جواب جای یا ہے‪ ،‬مگر ‪o‬تھر تھی وہ سوال کرتا ہے تاکہ‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے۔‬ ‫اتمام ححت ہو سک‬
‫ے اور شہادت قاتم کی جا سک‬

‫‪Z‬‬ ‫? ‪Z‬‬ ‫یہ اتک طرنقہ کار ہے جو کہ ال نے ف یامت کے دن کے لت م‬


‫ے فرر کر رکھا ہے۔ قران میں اس کی کبی میالیں موجود ہیں۔ ‪o‬ج ی ‪o‬اجہ ‪a‬‬
‫جوض کویر کی جدیث‬
‫س‬ ‫?‬
‫ے‪ ،‬صروری ہے کہ ہم قران کی ان دی گبی ‪Z‬میالوں کو مچھیں۔‬
‫‪o‬یر یحث سے ‪o‬نہل‬

‫‪I‬‬ ‫?‬ ‫چ‬ ‫ع‬


‫ے وال ہے ‪o‬ج ہاے وہ ظاہر ہو تا ‪o o‬ھبی ہوئی ہو۔ مگر ‪o‬تھر تھی ال ف یامت کے دن حضرت عیسی علیہ السلم سے یہ‬
‫ال " لیم" ہے بعبی ہر ہر ‪o‬چیز کا جا نت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے۔‬ ‫ے اور شہادت قاتم کی جا سک‬ ‫مخازی سوالت ت‪o‬و ‪o‬چھ‬
‫ے گا تاکہ اتم ‪a‬ام ححت ہو سک‬

‫?‬
‫الفران‪ ،‬سورہ ماتدہ ‪5:116‬‬

‫)‬ ‫)‬
‫ال يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني وأ ‪6‬مي إلهين من دون ‪6‬‬
‫ال‬ ‫وإذ قال ‪6‬‬

‫اور جب ال نے کہا کہ اے عیس‪I‬ی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ ال کو ‪o‬چھوڑ کو مچھ‬
‫ے اور میری ماں کو جدا مان لو‬

‫‪....‬‬

‫ؑ‬ ‫‪Z‬‬
‫ے سے ہی جای یا تھا کہ حضرت عیس‪I‬ی نے لوگوں کو کٹھی ہیں یہ کہا تھا کہ وہ ان کی عیادت کربں۔ اور ال اس تات کو نہت ا ‪o‬چھی طرح‬
‫نیسک ال ‪o‬نہل‬
‫ؑ‬
‫ے یہ سوال کر ر ‪Å‬ہا ہے۔ ‪a‬اس کی وجہ یہ ہے کہ ال نے ف یامت کے‬ ‫(تلکہ سب سے ا ‪o‬چھی طرح) سے جای یا ہے‪ ،‬مگر ‪o‬تھر تھی عیس‪I‬ی سے جا نت‬
‫ے تو جت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫?‬
‫ے۔‬ ‫ے جواتات دنے جائیں تاکہ شہادت قاتم ہو سک‬ ‫ے جائیں اور ا تک‬‫دن کا یہ طرنقہ کار مفرر کر رکھا ہے کہ یہ مخازی سوالت کت‬

‫اور اس مخازی سوال کے جواب میں حضرت عیس‪I‬ی قرما رہے ہیں‪:‬‬
‫?‬
‫‪(.‬الفران ‪ )5:116‬۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تو عیس‪I‬ی نے غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کیس‬
‫ے کہوں گا جس کا مچھ‬
‫ے کوئی‬

‫جق نہیں ہے اور اگر میں نے کہا تھا تو یچھ‬


‫ے تو معلوم ہی ہے کہ تو میرے دل کا جال جای یا ہے اور میں بیرے اشرار نہیں جای یا ہوں‬

‫ے وال تھی ہے‬


‫‪-‬تو تو غیب کا جا نت‬
‫?‬ ‫ع‬ ‫‪Z‬‬
‫ے کتوتکہ وہ " لیم" ہے؟ کیا واقعی ال کو کوئی جاجت تھی کہ‬
‫سوال یہ ی‪ o‬یدا ہوتا ہے کہ کیا ال جود نہیں جای یا تھا کہ اس ‪o‬یر لزم ہے کہ ہر سے کا علم ر کھ‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪42‬‬

‫ؑ‬ ‫‪Z‬‬ ‫ؑ‬


‫عیس‪I‬ی اس تات کو اس ‪o‬یر واصح کربں؟ نیسک نہیں‪ ،‬ال کو ابسی کسی فسم کی جاجت نہیں ہے۔ مگر ال حضرت عیس‪I‬ی کو ان مخازی سوالت کر کے یہ‬

‫مو قع دے ر ‪Å‬ہا ہے کہ وہ ال کو ا ‪o‬نت‬


‫ے اعمال ‪o‬یر گواہ ی یا سکیں۔‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪I‬‬


‫جبی کہ اہلخدیث کے مفشر جافظ ابن کثیر تھی اس آیت کی نفسیر میں نہی تات کہہ رہے ہیں۔ جافظ ابن کثیر لکھت‬
‫ے ہیں‪:‬‬

‫و ق و ل ه س بح انك م ا ي"كو ن ل ي أ ن أ ق و ل م ا لي س‬
‫) <‬
‫ق "ه ذ ا ت و في ق للتأ د ب ف ي ال ج و اب‬ ‫ل ي بح ‪B6‬‬
‫)‬
‫الك ام ل كم ا ق ال ا ب ن أ ب ي ح ات م ‪:‬ح دثن ا أ ب ي‬
‫)‬ ‫)‬
‫حدثنا ابن أبي عمر حدثنا سفيان عن عمرو‬
‫)‬
‫س ع ن أ ب ي ه رير ة ق ال ‪:‬يل ق ى عيس ى‬
‫ع ن ط او ‪B‬‬
‫)‬ ‫)‬
‫ح )جت ه و ل ق ا ه ال ت ع ال ى ف ي ق و ل ه "وإ ذ ق ال ال‬
‫)‬ ‫)‬
‫يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني‬
‫)‬
‫وأ ‪6‬م ي إ ل هي ن م ن د و ن ال "‬

‫ے کہوں گا‬‫اور قران کی یہ آیت (جس میں عیس‪I‬ی علیہ السلم یہ کہہ ہرے ہیں کہ ال! بیری ذات نے ی یاز ہے اور میں ابسی تات کیس‬
‫ؑ‬ ‫?‬
‫ے کوئی جق نہیں ہے۔۔۔۔) اس آیت میں ال کی طرف سے عیس‪I‬ی کو یہ ہداتات ہیں کہ وہ ان نے غیب اور کامل‬ ‫جس کا مچھ‬
‫ؑ‬
‫ے سے سکھا دتا تھا)۔ ابن ائی جاتم نے یہ ن فل کیا ہے کہ اتو ھریرہ‬
‫الفاظ میں جواب دبں (بعبی ال نے یہ جواب جود عیس‪I‬ی کو ‪o‬نہل‬
‫ؑ‪I‬‬
‫ے کہ اس سوال کے جواب میں انہیں کیا کہیا ہے۔‬ ‫ے سے ہی سکھا دنے تھ‬ ‫ے ہیں کہ ال نے یہ الفاظ حضرت عیسی کو ‪o‬نہل‬‫ک ہت‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫?‬


‫ے کہ آپ‬‫ے ہیں۔ آپ رسولﷺ کے الفاظ ‪o‬یر اتک مریبہ ‪o‬تھر عور قرما نت‬ ‫جوض کویر کی جدیث ‪o‬یر ‪o‬جلت‬ ‫ے اب ‪a‬‬ ‫اگر آپ ‪o‬یر یہ تات واصح ہو گبی ہو تو آ نت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫جوض کویر ‪o‬یر لتا ج ناے گا۔ اور جب میں انہیں ‪o‬نہ‪o‬خان لوں گا تو انہیں و ‪Å‬ہاں میرے ‪o‬تاس سے ہ»یا دتا‬
‫ﷺ نے قرماتا‪" :‬میرے صخایہ میں سے ‪o‬ج ید کو ‪a‬‬
‫?‬
‫ج ناے گا۔ جس ‪o‬یر میں کہوں گا‪" ،‬میرے اصخاب! میرے اصخاب"‬

‫ن‬
‫عے کی قضیل ی یان کر دی ہے کہ ب مہارے جانے کے بعد ب مہارے صخایہ میں سے ‪o‬کچھ‬
‫ے رسولﷺ کو اس دی یا میں ہی اس وا ق‬
‫‪o‬ج یای ‪o‬حہ ال نے ا ‪o‬نت‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪43‬‬

‫?‬ ‫»‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬


‫ے ‪Å‬ہاتھ کی طرف لیخائیں گے اور تم انہیں ‪o‬نہ‪o‬خان لو‬ ‫لوگ دبن میں ابسی تدعئیں جاری کربں گے کہ ف یامت کے دن جوض کویر ‪o‬یر قر شت‬
‫ے انہیں ا لت‬
‫»‬
‫گے۔ ۔ ۔ ۔ سوال یہ اتھیا ہے‪:‬‬

‫‪ )۱‬رسولﷺ نے یہ کتوں کہا کہ وہ انہیں ‪o‬نہ‪o‬خان تھی لیں گے اور ‪o‬تھر تھی یہ کتوں ‪o‬پکاربں گے کہ "میرے اصخاب"(تاکہ انہیں ی‪o‬خا سکیں) ج یکہ‬

‫عے کی چیر دی جا ‪o‬جکی ہے۔‬


‫آپ ﷺ کو اس دی یا میں ہی اس وا ق‬
‫?‬ ‫?‬ ‫?‬
‫ے سے ہی معلوم ہے اور اس دی یا میں ہی ی یائی جا ‪o‬جکی ہے (بعبی ان لوگوں نے‬
‫‪ )۲‬اور رسولﷺ کو کتوں وہ تات ی یائی جانے گی جو کہ انہیں ‪o‬نہل‬

‫دبن میں تدعئیں جاری کی تھیں)؟‬

‫?‬ ‫»‬ ‫‪Z‬‬


‫ے ‪Å‬ہاتھ کی طرف لیخائیں گے‪،‬‬ ‫ے سے ہی نہت ا ‪o‬چھی طرح سے یہ جا نت‬
‫ے ہیں قر شت‬
‫ے ان ‪o‬ج ید اصخاب کو ا لت‬ ‫‪o‬ج یای ‪o‬حہ یہ ن قین ر کھت‬
‫ے کہ ف یامت کے دن ‪o‬نہل‬

‫ے سے نہت ا ‪o‬چھی طرح جا نت‬


‫ے ہیں (بعبی اپکا دبن میں تدعات جاری کرتا) اور جب یہ واقعہ ن‪ o‬یش آر ‪Å‬ہا ہو گا تو یہ‬ ‫اور رسولﷺ اسکی وجہ تھی ‪o‬نہل‬
‫»‬ ‫‪Z‬‬
‫سب ‪o‬کچھ مخازی معتوں میں ہو ر ‪Å‬ہا ہو گا تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔‬

‫ے انہیں یہ تھی عق یدہ ی یاتا ‪o‬یڑا کہ ف یامت کے دن یہ تمام سوالت اور جواتات‬
‫مگر ج‪ o‬وتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ہے کہ ت‪o‬ورا قران ظاہر ہے‪ ،‬اسی لت‬
‫س‬
‫صیح معتوں کو مچھت‬
‫ے سے قاصر ہرے۔ اور ا ‪o‬نبی اس ظاہری نفسیر کی‬ ‫تھی ظاہری معتوں میں ہو ہرے ہوں گے۔ اس لت‬
‫ے یہ حضرات اس جدیث کے ج‬

‫نی یاد ‪o‬یر یہ رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو رد کر رہے ہیں جن میں رسولﷺ نے واصح اتداز میں کہا ہے کہ مردے سن سکت‬
‫ے ہیں۔‬

‫»‬ ‫? ‪Z‬‬ ‫?‬


‫ؑ‬ ‫ع‬
‫ے اور قران کی اس آیت کا اپکار کر دے جس میں ال حضرت یس‪I‬ی سے سوال کر ر ‪Å‬ہا‬‫ت‬ ‫ش‬ ‫ان کے دلتل د نت‬
‫ے کا اتداز ابسا ہی ہے کہ خیس‬
‫ے کوئی خص ا ھ‬
‫ع‬ ‫ع‬
‫ہے۔ اور دلیل یہ دے کہ ال تو " لیم" ہے اور ہر تات کی چیر ہے اور قران کی یہ آیت اس کے " لیم" ہونے کی نقی کر رہی ہے لہذا یہ آیت (معاذ‬
‫»‬
‫ے رد ہے۔‬ ‫ال) چھوئی ہے اور اس لت‬

‫?‬
‫اہلخدیث حضرات تھی رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو اسی فسم کے دلتل دے کر ما نت‬
‫ے سے اپکار کر ہرے ہیں کتوتکہ وہ ا ‪o‬نبی ظاہر ‪o‬یرشبی کی وجہ‬
‫س‬
‫سے ف یامت کے دن ان مخازی سوالت کے مفرر کردہ طرنقہ کار کو مچھت‬
‫ے سے قاصر ہیں۔‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪44‬‬

‫اعیراض ‪ :2‬انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم‬

‫نے انہیں دتا تھا‬


‫عٹ‬ ‫‪Z‬‬
‫اہلخدیث حضرات قران کی یہ آیت تھی ن فل کرنے ہیں تاکہ یہ تایت کر سکیں کہ انی یاء ل ھم السلم کو ‪o‬کچھ علم نہیں تھا کہ ان کی قوم نے ان کی‬

‫دعوت کا کیا جواب دتا‪:‬‬

‫)‬ ‫)‬ ‫ال <‬


‫الرسل فيقول ماذا أجبتم قالوا ل علم لنا إنك أنت علم الغيوب‬ ‫يوم يجمع ‪6‬‬

‫?‬ ‫یی‬
‫جس دن جدا تمام مرسلین کو جمع کرکے سوال کرے گا کہ ب مہیں قوم کی طرف سے لیغ کا کیا جواب مل تو وہ کہیں گے کہ ہم کیا ی یائیں تو‬

‫جود ہی غیب کا جا نت‬


‫ے وال ہے‬

‫عٹ‬ ‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬


‫اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ تایت کرنے کی کوسش ک نرے ہیں کہ انی یاء ل ھم السلم کو ‪o‬کچھ علم نہیں ہے کہ اتکی قوم نے ان کی دعوت کا کیا‬

‫جواب دتا۔‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬


‫‪o‬نہلی تات تو یہ ہے کہ ‪a‬اس آیت کا مردہ لوگوں کے ستت‬
‫ے تا شعور سے کوئی بعلق نہیں ہے (خیسا کہ اہلخدیث حضرات تایت کرنے کی کوسش کر رہے‬

‫ے جواب کے تارے میں تات نہیں کر رہی ہے جو کہ قوموں نے ا ‪o‬نت‬


‫ے انی یاء کے مرنے کے‬ ‫ہیں)۔ یہ تات آپ واصح کر لیں کہ یہ آیت کسی ا بس‬

‫بعد دتا ہو‪ ،‬تلکہ ال تو صرف اس جواب کے میعلق ت ‪o o‬وچھ ر ‪Å‬ہا ہے جو کہ ان کی قوموں نے ان کی زتدگتوں میں دتا تھا (بعبی م نرے کے بعد کسی جواب کا‬

‫ذکر ‪a‬اس آیت میں نہیں ہو ر ‪Å‬ہا ہے)۔‬


‫?‬ ‫عٹ‬
‫مگر ‪o‬تھر کیا وجہ ہے کہ انی یاء ل ھم السلم یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں کوئی چیر نہیں ہے کہ انہیں ان کی قوموں کیا اس دعوت کا کیا جواب دتا؟‬

‫‪Z‬‬
‫ے کہ ف یامت کے دن ہولیاک واقعات ن‪ o‬یش آ رہے ہوں گے۔ ابن کثیر اس آیت کی نفسیر‬
‫ے ہمیں یہ تاد رکھیا ‪o‬جا ہت‬ ‫اس تات کا جواب جا نت‬
‫ے کے لت‬

‫کے ذتل میں لکھیا ہے‪:‬‬

‫?‬
‫ے") یہ تات ف یامت کے دن کے جوف اور ہولیاکی کے نتیخ‬
‫ے میں کہی ج ناے گی۔ مخاہد‪ ،‬الچشن‬ ‫(اور انی یاء کیا یہ کہیا کہ "ہم نہیں جا نت‬
‫‪Z‬‬
‫ے ہیں کہ مخاہد نے اس آیت کے میعلق کہا‪" :‬جب‬
‫التضری‪ ،‬السودی‪ ،‬عید الرزاق روایت ک نرے ہیں کہ التوری نے کہا کہ العمش کہت‬

‫ے گا کہ انہیں اتکی قوموں نے دعوت کا کیا جواب دتا تو انی یاء ال کے جوف سے ک ہیں گے‪:‬‬
‫ال انی یاء سے ف یامت کے دن ت‪o‬و ‪o‬چھ‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪45‬‬

‫"ہمیں ‪o‬کچھ علم نہیں۔‬

‫ابن حریر اور ابن ائی جاتم نے تھی نہی وجہ ی یان کی ہے۔ علی ابن ظلحہ کہت‬
‫ے ہیں کہ ابن عیاس سے اس آیت کی یہ نفسیر ن‪ o‬یش کی‬

‫ہے‪:‬‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫عٹ‬
‫"جب انی یاء ل ھم السلم ف یامت کے دن ال سے جب یہ ک ہیں گے کہ "ہمارے ‪o‬تاس کوئی علم نہیں ہے اور نیسک تو ان غیب‬
‫?‬ ‫چ‬
‫ے رب کے حصور ادب کی وجہ سے ہو گا اور اسکا م طلب یہ ہے کہ‬ ‫کی تمام ‪o o‬ھبی ہوئی تاتوں کا جا نت‬
‫ے وال ہے۔" تو یہ جواب ا ‪o‬نت‬

‫ے ہمارا علم تو صرف لوگوں کے ظاہری یرتاؤ تک مخدود‬


‫ے میں ‪o‬کچھ علم نہیں ہے۔ اس لت‬
‫ہمارے ‪o‬تاس بیرے کل علم کے مفا تل‬
‫‪Z‬‬
‫ے وال ہے اور ہمارا علم بیرے مفا تل‬
‫ے‬ ‫ے دلوں کے علم نہیں ر کھت‬
‫ے۔ تو نیسک تمام ظاہر اور غیب کے تاتوں کا جا نت‬ ‫ہے‪ ،‬مگر ہم ا تک‬

‫میں یہ جا نت‬
‫ے کے یرایر ہے۔‬

‫عٹ‬
‫‪o‬ج یای ‪o‬حہ یہ آیت انی یاء ل ھم السلم کی وقات کے بعد کے واقعات نہیں ی یان کر رہی ہے اور اس کی نی یاد ‪o‬یر اہلخدیث حضرات یہ آیت اس لت‬
‫ے نہیں‬
‫‪Z‬‬
‫ے۔‬‫ے کہ تایت کربں کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫استعمال کر سکت‬

‫‪Z‬‬ ‫ؑ‬
‫اعیراض ‪ :۳‬حضرت عیس‪I‬ی ا ‪o‬نبی ف یامت کے دن ا ‪o‬نبی قوم کے اعمال ‪o‬یر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا ‪o‬نت‬
‫ے‬
‫» ?‬
‫‪o‬‬
‫آسمان ‪o‬یر اتھانے ج ناے کے بعد انبی قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ے اس سورہ ماتدہ کی آیت ‪ 116‬تا ‪ 117‬کا شہارا تھی لتت‬
‫ے ہیں‬ ‫اہلخدیث جدیث حضرات ا ‪o‬نت‬
‫ے عق یدے کو تایت کرنے کے لت‬

‫)‬ ‫)‬
‫ال يا عيسى ابن مريم أأنت قلت للناس اتخذوني وأ ‪6‬مي إلهين من دون ‪6‬‬
‫ال قال سبحانك ما‬ ‫وإذ قال ‪6‬‬

‫يكون لي أن أقول ما ليس لي بح ‪6B‬ق إن كنت قلته فقد علمته تعلم ما في نفسي ول أعلم ما في‬
‫)‬ ‫)‬
‫نفسك إنك أنت علم الغيوب‬
‫>‬ ‫)‬
‫ال ر ‪6‬بي ور )بكم وكنت عليهم شهيدا )ما دمت فيهم فل )ما‬
‫ما قلت لهم إل ما أمرتني به أن اعبدوا ‪6‬‬

‫تو )فيتني كنت أنت )‬


‫الرقيب عليهم وأنت على ك ‪6‬ل شي ‪B‬ء شهيد‬

‫اور جب ال نے کہا کہ اے عیس‪I‬ی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ ال کو ‪o‬چھوڑ کو مچھ‬
‫ے اور میری ماں کو جدا مان لو‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪46‬‬

‫?‬
‫‪....‬تو عیس‪I‬ی نے غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کیس‬
‫ے کہوں گا جس کا مچھ‬
‫ے کوئی جق نہیں ہے اور اگر میں‬

‫نے کہا تھا تو یچھ‬


‫ے تو معلوم ہی ہے کہ تو میرے دل کا جال جای یا ہے اور میں بیرے اشرار نہیں جای یا ہوں ‪-‬تو تو غیب کا جا نت‬
‫ے وال‬

‫ے ‪o‬یروردگار کی عیادت کرو اور میں جب‬ ‫تھی ہے۔ میں نے ان سے صرف وہی کہا ہے جس کا تو نے جکم دتا تھا کہ میری اور ا ‪o‬نت‬
‫‪Z‬‬ ‫مچ »‬
‫تک ان کے درمیان ر ‪Å‬ہا ان کا گواہ اور تگراں ر ‪Å‬ہا ‪o -‬تھر جب تو نے ھ‬
‫ے اتھالیا تو تو ان کا یگہیان ہے اور تو ہر سے کا گواہ اور تگراں ہے‬

‫» ?‬ ‫ؑ‬
‫ے آسمان ‪o‬یر اتھ ناے ج ناے کے بعد ا ‪o‬نبی قوم کے اعمال سے تاواقف‬‫ے ہیں کہ حضرت عیس‪I‬ی ا ‪o‬نت‬
‫‪o‬ج یای ‪o‬حہ اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت‬
‫» ?‬
‫ے خی یک وہ ا ‪o‬نبی قوم کے درمیان ہرے۔ اور ا ‪o‬نت‬
‫ے آسمان ‪o‬یر اتھانے ج ناے‬ ‫ے کہہ ہرے ہیں کہ وہ ان ‪o‬یر صرف اسوفت تک ‪Z‬ساہد تھ‬
‫ہیں اور اسی لت‬

‫کے بعد وہ ان کے اعمال سے تاواقف ہیں۔ ‪o‬ج یای ‪o‬حہ یہ کہیا علط ہے کہ رسولﷺ تھی ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور ہماری ‪o‬پکار کو سن سکت‬
‫ے‬

‫ہیں۔‬

‫جواب‪:‬‬

‫‪Z‬‬
‫ے ہیں کہ رسولﷺ ہمارے اعمال سے تاواقف‬ ‫اہلخدیث حضرات ف یامت کے دن کے واقعات کو یہ تایت کرنے کے لت‬
‫ے جوالہ نہیں ی یا سکت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫ہیں‪ ،‬کتوتکہ ف یامت کے یہ واقعات مخازی معتوں میں ہو ہرے ہیں تاکہ شہادئیں قاتم ہو سکیں اور صرف ان اعمال کو جساب ہو ر ‪Å‬ہا ہے جو کہ اس دی یا‬
‫?‬
‫میں ن‪ o‬یش آئیں۔‬

‫ے ہیں تو وہ عور کربں کہ اتکی ‪a‬اس روش سے قران میں کتت‬


‫ے‬ ‫ے گمان ‪o‬یر اڑے ر ہت‬ ‫اگر اہلخدیث حضرات یہ تات ما نت‬
‫ے سے اپکار کرنے ہیں اور ا ‪o‬نت‬

‫پضادات ی‪ o‬یدا ہو رہے ہیں۔ اور یہ اہلخدیث حضرات کا نہت یڑا م ?سیلہ ہے کہ وہ قران و سنت کا صرف اتک حصہ لتت‬
‫ے ہیں اور اسکی نفسیر کو ا ‪o‬نبی‬
‫‪Z‬‬
‫صے کو تالکل قراموش اور ن ظر اتداز کر ج ناے ہیں۔‬ ‫جواہسات کے م طاتق ڈھا لت‬
‫ے ہیں اور ابسا کرنے میں وہ قران و سنت کے دوشرے ح‬

‫‪Z‬‬
‫صیح مقہوم ‪o‬یر آگے یڑھیں‪ ،‬نہت صروری ہے کہ ہم یہ جائیں کہ اہلخدیث حضرات قرائی اص طلح "شہید (گواہ)"‬ ‫ف یل اس کے ہم اس آیت کے ج‬
‫?‬
‫ے ہیں۔ ‪Z‬میال کے طور ‪o‬یر ذتل کی قرائی آیت ملخ ظہ قرمائیں‪:‬‬
‫سے کیا مراد لتت‬

‫>‬ ‫)‬
‫فكيف إذا جئنا من ك ‪6‬ل أم ‪B‬ة بش ‪B‬‬
‫هيد وجئنا بك على هؤلء شهيدا‬

‫‪o‬‬ ‫?‬
‫(الفران ‪ )4:41‬اس وفت کیا ہوگا جب ہم ہر امت کو اس کے گواہ کے ساتھ تلئیں گے اور نیعمیر آ پ کو ان سب کا گواہ ی یاکر‬
‫?‬
‫تلئیں گے‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪47‬‬

‫?‬
‫اور اسی طرح اس آیت کو دیکھتت‬
‫ے‪:‬‬

‫>‬ ‫)‬ ‫>‬ ‫>‬


‫الناس ويكون )‬
‫الرسول عليكم شهيدا‬ ‫وكذلك جعلناكم أ )مة وسطا ‪6‬لتكونوا شهداء على‬

‫‪o‬‬
‫ے اعمال کے گواہ رہو اور نیعمیر ب مہارے اعمال کے گواہ رہیں‬
‫ہم نے تم کو درمیائی امت قرار دتا ہے تاکہ تم لوگو تک‬

‫?‬
‫ے انہیں ہمارے اعمال ‪o‬یر گواہ ی یاتا جا‬
‫مسلماتوں کی عام رانے یہ ہےکہ رسولﷺ ہمارے اعمال کو دتکھ ہرے ہیں اور ان سے واقف ہیں اور اسی لت‬

‫ر ‪Å‬ہا ہے۔‬
‫‪o‬‬ ‫?‬
‫مگر اہلخدیث حضرات کی رانے یہ ہے کہ رسولﷺ نے کٹھی ا ‪o‬نبی امت تا ‪o‬یچھلی امتوں کے اعمال نہیں د یکھ‬
‫ے ہیں۔ اور ال جب انہیں ‪Z‬‬
‫"ساہد" کہہ‬
‫‪o‬‬
‫ر ‪Å‬ہا ہے تو یہ صرف قران کے علم کی نی یاد ‪o‬یر ہے (بعبی ال نے قران میں ‪o‬یچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کی ہیں اور رسولﷺ صرف ان قرائی‬

‫کہانتوں کی نی یاد ‪o‬یر ف یامت کے دن گواہی دبں گے)۔‬

‫?‬
‫شعودی جکومت کے اردو یرجمہ اور نفسیر کے ساتھ ‪Z‬سا بع کردہ قران میں اس آیت کے ذتل میں اہلخدیث عالم لکھیا ہے‪:‬‬

‫ہے گا کہ اس نے ال کا ‪o‬نیعام ا ‪o‬نبی امت تک ‪o‬نہی‪o‬خا دتا تھا۔ اور اگر انہوں نے یہ ‪o‬نیعام فتول نہیں کیا تو یہ ان انی یاء‬ ‫"ہر نبی ال سے ک‬
‫?‬ ‫ع‬
‫کی لطی نہیں ہے۔ اس ‪o‬یر رسولﷺ آگے آئیں گے اور اس تات کی گواہی دبں گےکہ "تا ال! یہ چھوٹ نہیں تول رہے‬
‫‪o‬‬
‫ہیں۔ رسولﷺ اس تات کی گواھی قران کی نی یاد ‪o‬یر دبں گے‪ ،‬جو کہ ان ‪o‬یر تازل ہوا ہے اور ‪o‬یچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کر ر ‪Å‬ہا‬

‫ہے۔"‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫(توٹ‪ :‬اہلخدیث کا "شھید" کے میعلق یہ عق یدہ اتکی ہر کیاب میں مل جانے گا اور اس نی یاد ‪o‬یر یہ حضرات رسولﷺ کے ستت‬
‫ے اور ہمارے اعمال‬
‫‪I‬‬
‫سے تاواقف ہونے کا دعوی ک نرے ہیں)۔‬

‫ے والوں ‪o‬یر یہ واصح ہو گیا ہو کہ اہلخدیث حضرات کا "گواہی" کے میعلق کیا عق یدہ ہے‪ ،‬تو ‪o‬تھر ہم آگے یڑ ھت‬
‫ے ہیں۔ ال قران میں قرما ر ‪Å‬ہا‬ ‫اگر ہمارے ‪o‬یڑ ھت‬

‫ہے‪:‬‬

‫>‬ ‫)‬ ‫)‬


‫وإن ‪6‬من أهل الكتاب إل ليؤمنن به قبل موته ويوم القيامة يكون عليهم شهيدا‬

‫?‬ ‫?‬
‫(الفران ‪ )4:159‬اور کوئی اہل کیاب میں ابسا نہیں ہے جو ا ‪o‬نبی موت سے ‪o‬نہل‬
‫ے ان ‪o‬یر اتمان یہ لنے اور ف یامت کے دن عیس‪I‬ی‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪48‬‬

‫علیہ الس‪O‬لم اس کے گواہ ہوں گے۔‬


‫?‬ ‫ؑ‪I‬‬
‫اس آیت میں ال جود اس تات کی پضدتق کر ر ‪Å‬ہا ہے کہ حضرت عیسی ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی کے او ‪o‬یر گواہ ہوں گے۔‬
‫‪o‬‬
‫ے والوں سے درجواست ہے کہ وہ ‪o‬تھر سے تاد کربں کہ اہلخدیث حضرات کا "گواھی" کے میعلق کیا عق یدہ تھا (بعبی رسول ﷺ ‪o‬یچھلی امتوں ‪o‬یر گواہ‬
‫‪o‬یڑ ھت‬

‫امت مسلمہ‬ ‫ع‬ ‫ہوں گے اس نقتبی علم کی وجہ سے جو قران کے ذر ب ن‬


‫عے ا ہیں مل ہے۔ اور اس قرائی لم کی نی یاد ‪o‬یر یہ صرف رسول ﷺ تلکہ ت‪o‬وری ‪a‬‬
‫‪o‬‬
‫‪o‬یچھلی امتوں ‪o‬یر گواہ ہو گی)۔‬

‫‪ؑI‬‬ ‫?‬
‫صیح مان لیا جانے تو تھی یہ تات نقتبی ہے کہ حضرت عیسی ا ‪o‬نبی امت کے اعمال سے واققیت رکھیں گے‪،‬‬ ‫اگر اہلخدیث حضرات کے اس ن ظریہ کو ج‬
‫?‬ ‫‪o‬‬ ‫ؑ‬ ‫?‬
‫کتوتکہ دی یا کے آحر میں وہ دوتارہ نہاں یزول قرمائیں گے اور مہدی کے ن ‪o‬یچھ‬
‫ے تماز ادا کربں گے۔ اور ان کے ‪Å‬ہاتھ میں نہی قران نآے ہو گا‪ ،‬اور ‪o‬تھر‬
‫‪²‬‬
‫انہیں تھی نقی یا قران کے علم کی نی یاد ‪o‬یر گواھی د نت‬
‫ے کا جق جاصل ہو گا۔‬

‫‪ؑI‬‬ ‫?‬ ‫‪Z‬‬


‫ے کسی ‪Z‬سک و شیہ سے تالکل تالیر ہوئی ‪o‬جا ہتت‬
‫ے کہ حضرت عیسی کو ا ‪o‬نبی قوم کے اعمال سے واققیت ہو گی اور‬ ‫‪o‬ج یای ‪o‬حہ یہ تات اہلخدیث حضرات کے لت‬

‫وہ ف یامت کے دن ان ‪o‬یر گواہ ہوں گے۔‬

‫اب ضوریخال یہ ہے کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کے ظاہر ‪o‬یرشبی کے عق یدے ‪o‬یر ‪o‬جلیں‪ ،‬تو قران کی دو آتات میں پضاد ‪o‬ی یدا ہو ر ‪Å‬ہا ہے۔‬

‫‪I‬‬
‫‪( )۱‬الفران ‪( )5:117‬عیسی ف یامت کے دن کہیں گے) ۔۔۔ میں ان ‪o‬یر گواہ تھا خی یک میں ان کے درمیان ر ‪Å‬ہا۔ ۔ ۔ ۔‬

‫‪ )۲‬مگر اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪o‬یرشبی کی روش ‪o‬یر ‪o‬جلیں تو ہمیں مای یا ‪o‬یڑے گا کہ سورہ الیساء کی ‪ 159‬آیت میں ال حضرت عیسی کو چ »ھیل ر ‪Å‬ہا ہے‬
‫?‬ ‫‪I‬‬
‫اور کہہ ر ‪Å‬ہا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلم ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی ‪o‬یر گواہ ہوں گے۔‬

‫?‬ ‫‪I‬‬
‫ے ہے کتوتکہ ان کے ‪o‬تاس تھی قران ہو گا اور اس کے علم کی‬ ‫اور اہلخدیث کے عق یدے کے م طاتق تھی عیسی علیہ السلم کو ا ‪o‬نبی قوم ‪o‬یر گواہ ہوتا ‪o‬جا ہت‬
‫»‬
‫نی یاد ‪o‬یر انہیں یہ گواھی دنبی ہو گی۔ ل یکن اگر اہلخدیث کے عق یدے کو مائیں تو ہمیں حضرت عیسی علیہ السلم کو (معاذ ال) چھوتا کہیا ہو گا کتوتکہ وہ قران‬
‫» ?‬
‫ے جب تک وہ ان‬ ‫ے کہ اتکی قوم نے کیا کیا۔ اور یہ کہ وہ صرف ان ‪o‬یر گواہ تھ‬‫ے آسمان ‪o‬یر اتھ ناے جانے کے بعد نہیں جا نت‬ ‫میں کہہ ہرے ہیں کہ وہ ا ‪o‬نت‬

‫ے رہے۔‬
‫میں ر ہت‬

‫ے ہیں کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪o‬یرشبی کی ‪o‬بیروی کربں تو قران میں کیس‬
‫ے کیس‬
‫ے پضادات‬ ‫ہمیں امید ہے کہ ہمارے ‪o‬یڑ ھت‬
‫ے والے جود اتدازہ لگا سکت‬

‫ی‪ o‬یدا ہوں گے اور اسکا کیا نتیحہ پکل‬


‫ے گا۔‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪49‬‬

‫‪I‬‬
‫اور خیسا کہ ہم نے کہا کہ اصل میں ف یامت کے دن تمام واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ہوں گے۔ اور اس لت‬
‫ے جب حضرت عیسی علیہ السلم‬
‫یی‬
‫ے رہے‪ ،‬تو اس کا م طلب یہ ہے اپکا لیغ کا قرض صرف اسوفت تک‬ ‫ے خی یک وہ ان میں ر ہت‬‫کہیں گے کہ وہ ا ‪o‬نبی قوم ‪o‬یر صرف اس وفت گواہ تھ‬
‫یی‬ ‫» ?‬
‫تھا خی یک وہ ا ‪o‬نبی قوم میں ہرے۔ اور ان کے اتھ ناے ج ناے کے بعد ان ‪o‬یر سے یہ لیغ کا قرض جیم ہو گیا۔‬

‫?‬
‫اور ف یامت کے دن جب ہمارا جساب کیاب ہو گا‪ ،‬تو صرف ان ‪o‬چیزوں کا ذکر ہو گا جو کہ عملی طور ‪o‬یر ‪a‬اس زتدگی میں ہی وا قع ہوئیں (اور عالم ارواح کے‬

‫واقعات کا جساب کیاب نہیں ہو ر ‪Å‬ہا ہو گا)۔‬

‫»‬ ‫‪I‬‬ ‫‪²‬‬


‫اگر اہلخدیث حضرات اب تھی اس سے مج یلف سو ‪o‬جت‬
‫ے ہیں تو نقی یا وہ حضرت عیسی علیہ السلم کو چھوتا ی یا کر ‪o‬چھوڑبں گے اور قران میں پضادات ی یا‬

‫دبں گے۔‬

‫اسی طرح نہت سی اور اجادیث ہیں جو کہ ظاہر کرئی ہیں کہ ف یامت میں صرف اس دی یا کے واقعات کا جساب کیاب ہو گا اور یہ واقعات مخازی‬
‫‪²‬‬ ‫‪²‬‬ ‫?‬
‫ت‬ ‫?‬ ‫عٹ‬ ‫‪Z‬‬
‫ت‬ ‫معتوں میں ہو رہے ہوں گے تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔ ‪Z‬میل ہم جا نت‬
‫ے ہیں کہ تمام انی یاء ل ھم السلم نقی یا جیت میں جائیں گے۔ گر ھر ھی‬
‫‪o‬‬ ‫م‬
‫‪I‬‬ ‫?‬
‫کبی اجادیث ہیں جو یہ ی یائی ہیں کہ ف یامت کا دن کی یا ہولیاک ہو گا اور جبی کہ یہ تمام انی یاء تھی اس کے جوف سے لرز ہرے ہوں گے اور یہ نہیں‬
‫‪Z‬‬
‫ے ہوں گے کہ ان کا کیا جشر ہ نوے وال ہے‪ ،‬اور اپکا تھی ‪a‬ان مخازی معتوں میں جساب کیاب ہو گا۔‬
‫جا نت‬

‫‪Z‬‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪o‬‬


‫ے اتواب میں ہم نے کبی قرائی آتات اور رسول ال ﷺ کی اجادیث ن‪ o‬یش کی تھیں جو کہ تل ‪Z‬سک و شیہ کے یہ تایت کرئی ہیں کہ مردے سن‬
‫ی ‪o‬چھل‬

‫ے گمان کی نی یاد ‪o‬یر رد کر رہے ہیں اور ‪a‬ان کے ‪o‬تاس اتک تھی‬
‫ے ہیں۔ مگر اہلخدیث حضرات ‪a‬ان تمام قرائی آتات اور اجادیث کو صرف اور صرف ا ‪o‬نت‬
‫سکت‬
‫‪Z‬‬
‫ے۔‬ ‫ابسی واصح جدیث نہیں ہے جس سے یہ تایت ہو کہ مردے نہیں سن سکت‬

‫اعیراض ‪ :4‬حضرت غزیر کا واقعہ جنہیں ‪ 100‬سال کے بعد زتدہ ک یا گ یا تو انہیں اس غرصے کے درم یان کا ‪o‬کچھ‬

‫علم نہیں تھا‬

‫مردوں کی سماعت کی نقی کرنے کے لت‬


‫ے اہلخدیث حضرات کی طرف سے ج‪ o‬وتھا اعیراض یہ ہوتا ہے کہ ال نے حضرت غزیر کو ‪ 100‬سال تک کے‬

‫ے موت دے دی اور جب انہیں دوتارہ زتدہ کیا تو انہیں ‪a‬اس غرصے کے درمیان کے واقعات کا ‪o‬کچھ علم نہیں تھا۔ اس سلسل‬
‫ے میں وہ ذتل کی‬ ‫لت‬

‫آیت ن‪ o‬یش ک نرے ہیں‪:‬‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪50‬‬

‫‪y‬‬ ‫)‬
‫أو كالذي م )ر على قري ‪B‬ة وهي خاوية على‬
‫)‬
‫ل ذه ‪6‬‬
‫ال ب ع د م و ت ه ا‬ ‫له‬
‫لي‬
‫ل‬ ‫حي‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬‫لىلي‬
‫ل‬‫ل‬ ‫لأ ن‬
‫ال‬
‫ل‬‫ل‬
‫ل‬‫ل‬‫لق‬‫لش ه ا‬
‫لَ‬ ‫لرو‬
‫ل‬ ‫لع‬
‫ل‬ ‫ل‬
‫لل‬‫ل"‬
‫ل‬‫لل‬
‫ل‬‫ل‬‫ل‬
‫ل‬‫لل‬
‫ل‬‫ل‬
‫)‬
‫ال مئة ع ‪B‬ام ث )م بعثه قال كم لبثت قال لبثت يو >ما أو بعض يو ‪B‬م قال بل لبثت مئة ع ‪B‬ام فانظر‬
‫فأماته ‪6‬‬
‫> )‬ ‫)‬
‫إلى طعامك وشرابك لم يتسنه وانظر إلى حمارك ولنجعلك آية ‪6‬للناس وانظر إلى العظام كيف ننشزها‬
‫)‬
‫ير‬ ‫‪B‬‬ ‫ث )م نكسوها لح >ما فل )ما تب )ين له قال أعلم أن ‪6‬‬
‫ال على ك ‪6‬ل شيء قد ‪y‬‬

‫(الفران ‪" )2:259‬تا اس ی یدے کی ‪Z‬میال جس کا گذر اتک قریہ سے ہوا جس کے سارے غرش و قرش گر ‪o‬جک‬
‫ے تھ‬
‫ے تو اس ی یدہ نے‬
‫?‬
‫ے موت دے دی اور ‪o‬تھرزتدہ کیا اور‬
‫کہا کہ جدا ان سب کو موت کے بعد کس طرح زتدہ کرے گا تو جدا نے اس ی یدہ کو سوسال کے لت‬

‫ے کو تو دیکھو کہ حراب‬ ‫ت‪o‬و ‪o‬چھا کہ کتبی دیر ‪o‬یڑے رہے تو اس نے کہا کہ اتک دن تا ‪o‬کچھ کم ‪ .‬قرماتا نہیں ‪ .‬سو سال‪ .‬ذرا ا ‪o‬نت‬
‫ے کھ ناے اور ‪ o‬نتت‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬
‫ے اتک بسائی ی یاتا ‪o‬جا ہت‬
‫ے ہیں‪.‬‬ ‫تک نہیں ہوا اور ا ‪o‬نت‬
‫ے گدھے ‪o‬یر پگاہ کرو (کہ شڑ گل گیا ہے) اور ہم اسی طرح ب مہیں لوگوں کے لت‬
‫?‬ ‫‪Z‬‬
‫‪o‬تھر ان ہڈتوتکو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان ‪o‬یر گوست ‪o‬حڑھانے ہیں‪o .‬تھر جب ان ‪o‬یر یہ تات واصح ہوگبی تو نیساخیہ آواز دی کہ مچھ‬
‫ے‬
‫‪Z‬‬
‫معلوم ہے کہ جدا ہر سے ‪o‬یرقادر ہے۔‬

‫جواب‪:‬‬

‫»‬ ‫‪? Z‬‬


‫س‬
‫ا کیا کہ جس میں‬‫ج‬ ‫ڈال‬ ‫ں‬‫ہی‬ ‫ن‬ ‫حضرت غزیر کا یہ واقعہ اتک اس ٹی یائی واقعہ ہے اور اس کو نی یاد ی یا کر رسول ﷺ کی وہ تمام اجادیث کو ردی کی توکری میں‬

‫ے ہیں۔ ال نے حضرت غزیر کو جو موت دی‪ ،‬وہ اتک عام موت سے تالکل مج یلف ‪o‬چیز تھی اور ان‬
‫آپ نے واصح طور ‪o‬یر قرماتا ہے کہ مردے سن سکت‬

‫ے اس میں اتک ستق تھا۔ کیا اہلخدیث حضرات عور نہیں قرمانے کہ‪:‬‬
‫کے لت‬

‫‪ )1‬عام موت کی ضورت میں ابسان کا جسم گل شڑ جاتا ہے‪ ،‬مگر حضرت غزیر کا جسم گلت‬
‫ے ش نڑے سے ‪o‬تاک ر ‪Å‬ہا؟‬

‫ے کی ‪o‬چیزبں تک نہیں گلی شڑبں۔‬


‫‪ )2‬اور یہ ال کا معجزہ تھا کہ آپ کے کھانے ‪ o‬نتت‬
‫‪Z‬‬
‫ک‬ ‫ش‬
‫‪ )3‬اور عام میت کو جب قیرسیان کی طرف لیخاتا جاتا ہے تو اگر وہ ی یک خص ہوتا ہے تو ‪a‬اس کی روح ہبی ہے کہ جلدی کرو۔ اور اگر میت ی یک آدمی‬
‫‪o‬‬
‫ے سے نہیں گذری۔‬ ‫ے کسی سلسل‬ ‫ے کہاں لیخا ہرے ہو۔ مگر حضرت غزیر کے سلسل‬
‫ے میں ‪a‬ان کی روح ا بس‬ ‫کی نہیں ہوئی تو روح ج جیبی ہے کہ مچھ‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬
‫ص فحہ ‪51‬‬

‫ے قدموں کی ‪o‬جاپ ستبی ہے‪ ،‬مگر حضرت غزیز کی روح نے ابسی‬


‫‪ )4‬اور عام آدمی کو دف ی ناے کے بعد جب لوگ قیرسیان سے ج ناے ہیں تو روح ا تک‬
‫?‬
‫کوئی ‪o‬جاپ نہیں شبی۔‬

‫?‬ ‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫»‬ ‫‪Z‬‬


‫ے نہیں آنے۔‬
‫ے ہیں اور سوال کرنے ہیں۔ مگر حضرت غزیر کے ‪o‬تاس کوئی قر شت‬
‫ے آ کر اسے نٹھا د نت‬
‫‪ )5‬اور عام آدمی کو جب دف یا دتا جاتا ہے تو قر شت‬

‫‪Z‬‬ ‫‪? Z‬‬


‫مجتضر یہ کہ یہ اتک اس ٹی یائی واقعہ تھا اور اسی وجہ سے ‪ 100‬سال کے واقعات تو کخا‪ ،‬حضرت غزیر کو تو قرستوں تک کے آنے کی چیر نہیں تھی۔ تو اگر‬
‫‪Z‬‬ ‫?‬ ‫‪I‬‬
‫ے آنے ہیں اور قیروں میں‬ ‫اعت موئی کا اپکار ممکن ہے تو ‪o‬تھر تو ‪a‬اس نی یاد ‪o‬یر اس تات کا تھی اپکار کر دی یا ‪o‬جا ہت‬
‫ے کہ قیر میں قر شت‬ ‫‪a‬اس واقعہ کی نی یاد ‪o‬یر سم ‪a‬‬

‫رجمت الہی تازل ہوئی ہے۔۔ لجول وال قوۃ۔‬


‫‪a‬‬ ‫عذاب الہی تا‬
‫‪a‬‬ ‫جساب کیاب ہوتا ہے اور‬

‫آل محمد ‪o‬یر اور آپ سب ‪o‬یر ا ‪o‬نبی رجمئیں اور یرکئیں تازل کرے۔ امین۔‬
‫ال محمد ﷺ ‪o‬یر اور ‪a‬‬

‫والسلم‬

‫‪www.ansar-e-karbala.org‬‬

You might also like