Professional Documents
Culture Documents
Document
Document
ہے؟ درست کرنا خطاب لیے کے دین کاتبلیغ پرعلما وژن کیاٹیلی کہ میں مسئلے اس متین شرع ومفتیان دین علماے ہیں کیافرماتے
وارد کریمہ احادیث میں بارے کے ممانعت کی جن کہ ہے سے میں ممنوعہ تصاویرّ انہی صورت والی پرنظرآنے وژن ٹیلی کیا نیز
ہیں؟ ہوئی
ہیں؟ بنواتے فلم وڈیو اور ہیں کرتے شرکت میں پروگرامز وی ٹی ہوگاجو فسق پرحکم علما ان کیا نیز
اگرکوئی روسے کی شرعیہ قوانین کہ ہوں سمجهتا مناسب دینا کر عرض یہ پہلے سے کرنے بیان حکم شرعی کا وڈیو اور وی ٹی
کافتوی اورگمراہی پرفسق تواس کاانکارکرے واجب کسی ہوئے کرتے تا ٔویل بهی میں )قسم ایک کی حدیث(خبرواحد شخص
تعالی ہللا رحمہ شامی عابدین امین بن محمد عالمہ حضرت المحققین خاتم جیساکہ ،ہے دیناجائزنہیں
ّٰ :کہ ہیں فرماتے
میں محل کے تا ٔویل ؛کیونکہ گمراہ ہی گااورنہ قراردیاجائے فاسق تواسے نہ تو کرے نہ پرعمل واجب ہوئے کرتے اگرتاویل :ترجمہ
ہے۔ کاطریقہ کرناسلف تا ٔویل
قیاس ایک کسی میں مسئلے قیاسی کسی تواگرکوئی ہے حکم یہ میں بارے کے والے کرنے نہ عمل کرکے تا ٔویل میں واحد خبر جب
کہناجائزہوگا۔ وگمراہ کیونکرفاسق تواسے کرے عمل پر قیاس دوسرے کوچهوڑکرکسی
!الحمدہلل
اپناموقف سامنے کے دوسرے توایک سے ہوتاتهاتودلئل اختالف میں مسئلے علمی کسی میں آپس دین بزرگانّ ہمارے ٔ کرتے بیان
بغض سے دوسرے ایک ہی اورنہ تهے کرتے نہیں تفسیق کی دوسرے ایک سے وجہ کی اختالف میں مسئلے اجتہادی مگرکسی تهے
سنت اہل دارالفتاء صدرسنی سابق استاد اپنے نے العالی ظلہ دام اسعد سعیداحمد عالمہ حضرت کومناظراسالم الحروف راقم رکهتے۔
تعالی ہللا رحمہ مونگیری صاحب شاہ حسین افضل سید مفتی عالمہ حضرت ،بریلیّٰ شاہ استاذمکرم میرے بتایاکہ سے حوالے کے
تعالی ہللا رحمہ صاحب
ّٰ لوڈاسپیکرکے میں نماز
ٔ جوازکے قائل تهے۔جب کہ مفتی اعظم تعالی ہللا رحمہ ہند
ّٰ فتوی برخالف کے اس
تهے۔ دیتے
تعالی ہللا رحمہ ہند اعظم مفتی لوگ کچه مرتبہ ایک
ّٰ حسین افضل حضورمفتی کہ کی اورعرض حاضرہوئے میں بابرکت خدمت کی
مگرلوڈاسپیکرکے مریدہیں کے آپ صاحب شاہ ٔ مسئلے رحمہ ہند اعظم تومفتی کریں منع انهیں ہیں۔آپ رکهتے اختالف سے آپ میں
تعالی ہللا
ّٰ ہیں۔ رکهتے کاحق اوراختالف ہیں عالم وہ ارشادفرمایاکہ نے
نہیں فتوی کویہ آپ کہاکہ سے اوران حاضرہوئے میں خدمت کی صاحب شاہ حسین افضل مفتی عالمہ حضرت جب لوگ یہی
تعالی ہللا رحمہ آپ توجوابّا ا ہے۔ غلط طرزعمل کایہ آپ اور کریں نہ اختالف سے پیرصاحب اپنے آپ اور دیناچاہیے
ّٰ نے
گرفتار ہی شہر سارا میں گناہ تواس ہے رکهناغلط اختالف میں مسئلے اگرعلمی یعنی ‘‘درشہرشمانیزکنند گناہیست ایں’’:ارشادفرمایاکہ
ہے۔
تعالی ہللا رضی پاک سرکارغوث میں طریقت لوگ ہم فرمایاکہ نے آپّٰ تعالی ہللا رضی اوروہ مریدہیں کے عنہ
ّٰ پرعمل مذہب حنبلی عنہ
تعالی ہللا رضی پاک سرکارغوث لوگ سب ہم ہواکہ یہ کامطلب ۔اس ہیں حنفی لوگ ہم کہ جب تهے۔ کرتے ّٰ رکهتے اختالف سے
کوگمراہ توکسی نہ سے وجہ کی اختالف میں مسائل اجتهادی ظاہرہواکہ سے واقعہ اس ہوگئے۔ خاموش سن جواب کایہ آپ ہیں۔لوگ
واضح کی قلبی وسعت جاسکتا۔اسی نہیں پرتهوپابهی کوکسی رائے اپنے میں مسائل کے قسم اس بلکہ کوفاسق کسی ہی کہاجاسکتااورنہ
تعالی ہللا رحمۃ سرداراحمد مفتی عالمہ حضرت پاکستان اعظم محدث مثالّٰ آپ جب ہے۔ جاسکتی دیکهی بهی میں فتاوی کے علیہ
تعالی ہللا رحمۃ
ّٰ لوڈاسپیکرپرنمازپڑهانے سے علیہلوڈاسپیکر نمازمیں آپ کہ یہ کیاگیاتوباوجود استفتاء متعلق سے ٔ
نہ استعمال ٔ
اوراپناموقف فرمایا بیان کوبهی رائے کی مجوزین ساته کے قلبی وسعت ہی مگرنہایت تهے فرماتۓ بهی تحریرفرمایامگراس مبارک
لوڈاسپیکرکے میں فتوی فرمائی۔ وتفسیق تضلیل کی کسی ہی اورنہ کوجاہل کسی ہی کوجهوٹافرمایااورنہ توکسی نہ سے میں مجوزین ٔ
رائے اپنی آپ ہوتاکہ ظاہرنہیں بهی طرح کسی سے جن فرمائے استعمال الفاظ محتاط ہی نہایت ہوئے فرماتے بیان بهی اپنانظریہ بلکہ
تعالی ہللا رحمۃ حضرتٰٰ اعلی سنت اہل ہوں۔امام کرناچاہتے پرمسلط دیگرلوگوں ّٰ بیان میں لفظوں واضح کوبالکل مسئلے اس نے علیہ
ضروری پرانکارکرنابهی دوسرے توکجاایک وتفسیق تضلیل کی دوسرے ایک سے وجہ کی اختالف میں مسائل اجتهادی فرمایاکہ
تعالی ہللا رحمہ آپ نہیں۔
ّٰ :کہ ہیں فرماتے
‘‘اکفار و تضلیل بہ تا نوبت باہلل عیاذّا ا کہ نہ جانتے نہیں اورواجب ضروری انکاربهی میں اجتهادیہ مسائل توایسے محتاطین علماء’’
کے وی وڈیواورٹی حکم فاسق۔یہی ہی اورنہ کہناجائزہے کوگمراہ توکسی نہ سے وجہ کی اختالف میں جدیدمسائل ،ہوا معلوم
یافاسق گمراہ سے وجہ کی شرکت پروگرامزمیں وی جائزوڈیواورٹی انہیں ہے۔ میں بارے کے مجوزین سنی جائزپروگرامزکے
ہے۔ خالف کے تصریحات کی کرام اورفقہاء غلط کہناسراسر
سطورمیں گذشتہ جیساکہ ہے جدیدمسئلہ ایک تویہ ہے کاتعلق حکم شرعی کے پروگرامز جائز کے وی وڈیواورٹی تک جہاں
تعالی ہللا رحمہم کرام اسالف کہ ہے وجہ ذکرکیاگیا۔یہی
ّٰ کوئی طرح کی دیگرمذاہب ملتا۔مگراسالم کاذکرنہیں اس میں کتب کی
تعالی ہللا یہ بلکہ ہے نہیں جامدمذہب
ّٰ کی اس ہے۔ مذہب سچااورآخری لئے کے انسانوں تمام والے پیداہونے تک قیامت سے طرف کی
رحمہم کرام مجتہدین رہنماہیں۔ کامل لئے کے انسانوں تمام میں ہرزمانے میں ہرشعبہ کے انسانی جوحیات ہیں گیر ہمہ ایسی تعلیمات
تعالی ہللا
ّٰ تک قیامت سے ذریعے کے جن کہ ہیں فرمادیئے وضع اصول ایسے غوروفکرکرکے میں ما ٔخذ بنیادی کے اسالم نے
مجتہدین ہوتاہے پیش جدیدمسئلہ کوئی سامنے کے اسالم علماء بهی جب کیاجاسکتاہے۔ معلوم کاحل ہرجدیدمسئلے والے ظاہرہونے
تعالی ہللا رحمہم کرام
ّٰ اوراس ہیں فرماتے سعی مطابق کے علم مبلغّ اپنے کرام علمائے میں روشنی کی اصولوں کردہ بیان کے
ان ۔بہرحال ہیں آتی سامنے آراء زیادہ دویادوسے میں مسئلے ہی ایک اوقات ہیں۔لہذابعض کرتے کوشش کی کرنے پیش کاحل مسئلے
تعالی ہللا رحمہم کرام جومجتہدین ہے ہوتی وہی رائے درست سے میںّٰ کے قوانین اخذکردہ سے امت اوراجماع وسنت قرآن کے
تعالی ہللا رحمہم کرام علماء جب کامسئلہ فلم وڈیواورمووی ،وی ٹی ہو۔ مطابق
ّٰ کرکے مقدوربهرکوشش نے حقہ آیاتوعلماء سامنے کے
نے دیاانهوں کاحکم ناجائزہونے کے اس نے حضرات ناجائز۔جن نے جائزبتایااورکسی اسے نے کسی فرمایا۔چنانچہ بیان کاحکم اس
عکس کے آئینے اوراسے کی نفی کی تصویرہونے کے اس نے جائزقراردیاانهوں اسے نے حضرات کیااورجن تصویرپرقیاس اسے
توازروئے ہے تصویرہی عکس وال پرنظرآنے اسکرین یاکمپیوٹرمونیٹرکی وی ٹی کہ ہوجائے ثابت اگریہ قراردیا۔بہرحال مثل کی
نے الحروف راقم جائزہوگی۔ فلم مووی ہوتوجائزامورکی نہ تصویرثابت برعکس کے اوراگراس ہوگا۔ ہی حرمت پرحکمّ اس قیاس
تعالی ہللا رحمہم کرام اسالف
ّٰ تعالی رحمہماہللا اورصدرالشریعہ خان رضا احمد امام وملت مجدددین سنت اہل طورپرامام خاص
ّٰ کی
ٓ
کہ ہیں نہیں مثل تصاویرکے ان عکوس والے پرنظرانے اسکرین اورکمپیوٹرمونیٹرکی وی ٹی غورکیاتوظاہرہواکہ میں کتب بعض
ابوالعالء بدرالطریقہ صدرالشریعۃ ،خان رضا احمد امام وملت مجدددین سنت اہل امام قراردیاگیاہے۔ حرام میں مطہرہ شریعت جنهیں
تعالی رحمہماہللا اعظمی علی امجد
ّٰ سائنسی اگرچہ ہیں تصویرنہیں عکوس والے بننے سے شعاعوں کہ ظاہرہے یہی سے کتب کی
:کہ ہیں فرماتے تعالی ہللا رحمہ اعلیحضرت سنت اہل امام سمجهے۔ تصویرہی اسے شخص ناواقف سے حقائق
،نعم .الکفار صنیع من هو ول ،فیها المنطبع الشبح ول ،تعبد لم المرآة إذ هاهنا؛ مما آخذّا ا ،بالجواز فأجبتّ ،مرآة وأمامه صلّى عمن سئلتّ"
وظن ،وقعودّا ا وقیامّا ا وسجودّا ا رکوعّا ا وأفعاله صورته فیه له یبدو بحیث کان إن
ّّ ".قطعّا ا ینبغي ل فإذن ،ویلهي یشغله ذلك ّّ
أن
شرح(کردہ بیان یہاں نے تومیں نمازپڑهی سامنے کے آئینے نے جس کیاگیاکہ سوال میں بارے کے شخص ایسے سے مجه :ترجمہ
چهپی صورت کوئی میں اس اورنہ ہے جاتی کی عبادت کی توآئینے نہ دیا۔کیونکہ کافتوی جواز ہوئے اخذکرتے سے قول ) کے منیہ
رکوع مثل حرکات اپنی اسے دوران کے اگرنمازپڑهنے ہاں ۔ ہے سے )شعائر کفارکے یعنی( مصنوعات کفارکی یہ اورنہ ہے ہوتی
سامنے کے آئینے تواسے گی کردیں اورغافل مشغول نمازسے اسے یہ کہ کرتاہے خیال ہواوریہ وقعودنظرآتی وسجودوقیام
چاہیے۔ پڑهنی ہرگزنمازنہیں
عام توایک فرماتے نہ بیان کرام علماء میں بارے جوازکے کے اگراس بلکہ ہے بظاہرتصویرہی والعکس نظرآنے میں آئینے چونکہ
کواس سائل کہ ظاہرہے بهی سے سوال اس بات اوریہی ناجائزسمجهتا۔ ہوئے تصویرسمجهتے اسے بهی شخص پڑهالکها بلکہ انسان
بهی نے سنت اہل کرتا۔نیزامام کیوں ہی سوال ہوتاتوسائل نہ شبہ یہ میں ذہن کے سائل اگر گزرا۔کیونکہ کاشبہ تصویر میں بارے کے
نفی کی تصویرہونے کے عکس والے بننے سے اورشعاعوں فرمایا عنایت جواب سے اہتمام خصوصی ہوئے دیتے کواہمیت شبہ اس
دیا۔ اورجوازکاحکم چهپتی نہیں تصویر کوئی میں اس فرمایاکہ میں لفظوں واضح ہوئے کرتے
تعالی ہللا رحمہ اعظمی علی امجد ابوالعالء بدرالطریقہ صدرالشریعۃ
ّٰ تعالی ہللا رحمہ کیاگیاتوآپ کاسوال قسم اسی جب سے
ّٰ نے
:ارشادفرمایاکہ
توآئینے دیں تصویرکاحکم ۔اوراگراسے موجودنہیں یہاں تصویراوروہ کراہت سبب کہ ہے نہیں کراہت ہوتونمازمیں سامنے آئینہ’’
بال حالنکہ تصویرناجائزہوجائے مثل کارکهنابهی
آئینہ کہ یہ نہ کودیکهتاہے اپنے شخص گویایہ ہیں پرآتے کرچہرے لوٹ سے وجہ کی صقالت کی آئینہ شعاعی خطوط بلکہ نہیں ہی ی
‘‘ ہے۔ چهپتی صورت کی اس میں )کراچی رضویہ مکتبہ :مطبوعہ ۱۸۴ص ج ۱امجدیہ فتاوی(
مطابق کے مشاہدے اپنے اور کرتاہے مشاہدہ راست کابراہ اشیاء مختلف والی آنے مقابل کے آئینے میں والآئینے دیکهنے آئینہ چونکہ
حقیقت کی کاراورآئینہ ناتجربہ اگرکسی کہ اتناپراثرہوتاہے مشاہدہ تصاویرہیں۔اوریہ کی اشیاء مختلف میں آئینے کہ سمجهتاہے یہی
کم اوراپنی گا۔ انکارکردے یقینّا ا تووہ ہیں شعائیں صرف بلکہ ہے تصویرنہیں یہ کہ کہاجائے جب سامنے کے شخص ناواقف سے
ہے انکارکردوں۔اگرتصویرنہیں کاکیسے حقیقت دیکهی آنکهوں گاکہ دے کہہ سے سادگی ہی نہایت سے وجہ کی علمی
تعالی ہللا رحمہ بدرالطریقہ صدرالشریعہ چنانچہ توکیانظرآرہاہے؟
ّٰ دومرتبہ لئے کے کرنے کودفع اوهام والے پیداہونے میں ذہن نے
کہ ہے امریہ درحقیقت’’ :ارشادفرمایاکہ لئے کے مزیدوضاحت اوراخیرمیں ہے تصویرنہیں یہ فرمایاکہ میں الفاظ صریح ہی نہایت
اپنے شخص گویایہ ہیں پرآتے کرچہرے لوٹ سے وجہ کی صقالت کی آئینہ شعاعی خطوط بلکہ نہیں ہی ہوتی تصویر وہاں
تصویرنہیں والعکس بننے سے شعاعوں کہ ہوجائے کومعلوم سائل تاکہ ‘‘ہے چهپتی صورت کی اس میں آئینہ کہ یہ نہ کودیکهتاہے
تعالی ہللا رحمہ نیزصدرالشریعہ ہوتا۔
ّٰ ۔ ظاہرہوئے امور ذیل درج سے فتوی کے
۔ نہیں اصالتصویرہی وہاں بلکہ نہیں میں حکم تصویرکے والعکس نظرآنے میں آئینے :اول
ہو۔ نہ کیوں ہی مثل طورپرتصویرکے ظاہری وہ اگرچہ ہے عکس بلکہ ہے تصویرنہیں پیکرکانام والے بننے سے شعاعوں :دوم
تصویرنہیں وہ ،اورچیزپر کسی آئینہ یاخارجّ ایساپیکربنے میں آئینے توخواہ والپیکرتصویرنہیں بننے سے شعاعوں جب :سوم
کہ ہے وجہ یہی ،ہے سے وجہ کی ہونے شعاع بلکہ نہیں سے وجہ کی آئینہ نفی تصویرکی پیکرسے والے بننے میں آئینے کیونکہ
اس ہی اورنہ توتصویرسمجهاجاتاہے کونہ عکس واضح والے پربننے فرش ہوئے کئے اورپالش اسٹیل مثال پراورچمکدارشی پانی
کے اشیاء اوران آئینے حالنکہ سمجهاجاتاہے مثل کے عکس کے آئینے اسے بلکہ کہاجاتاہے حرام اسے کرکے پرتصویرکااطالق
حکم کوتصویرکے عکوس والے بننے میں اشیاء ان لہذاظاہرہواکہ ہے۔ نہیں پوشیدہ ہرگز سے عقل ذی کسی کافرق ترکیبی اجزائے
تعالی ہللا رحمہ صدرالشریعہ جیساکہ ہیں بنتے سے شعاعوں یہ کیاجاتاکہ داخل نہیں لئے اس صرف میں ّٰ ظاہرہے۔ سے عبارت کی
کرے اعتراض اگرکوئی ہاں ۔ ہے دیاجاناغلط تصویرکاحکم پر عکس والے بننے سے پرشعاعوں اورکمپیوٹراسکرین وی ٹی چنانچہ
مثال پهردیگرچمکداراشیاء کہ پوچهاجائے سے تواس ہے تحت کے ضرورت سے امت یااجماع کاجوازتوحدیث عکس کے آئینے کہ
تتقدر الضرورة کہ ہے کاقاعدہ مطہرہ شریعت حالنکہ ہے؟ سے وجہ کاجوازکس عکوس کے اوراسٹیل کیاہواچمکدارفرش پالش
زائد سے اورضرورت ہوجائے پوری ضرورت وہ سے جس کہ ہوتاہے کاجوازاتناہی شے کسی تحت کے ضرورت یعنی بقدرها
! ہوگئی پوری سے آئینے ضرورت کہ چاہئے ناجائزہونے عکوس والے پربننے دیگراشیاء عالوہ کے عکس کے لہذاآئینے ناجائزہے۔
مابین کے علیہ اورمقیس مقیس سے تواس جائزہیں سے وجہ کی پرقیاس آئینے عکوس کے دیگراشیاء کہ کہے یہ میں جواب اوراگروہ
ان کہ جائزہوئیں بهی اوروڈیوفلم وی ٹی تو ہے شعاع مشترکہ علت مابین کے دونوں ان کہ کہے اگروہ جائے۔ پوچهی مشترکہ علت
ناپائیداری کی عکوس مشترکہ علت مابین کے علیہ اورمقیس مقیس کہ کہے اوراگروہ ہیں۔ ہوتے پرمبنی ہی شعاعوں بهی عکوس کے
اوراگرکہے ناپائیدارہیں۔ سے وجہ کی ہونے پرمشتمل شعاعوں بهی عکوس کے ان کہ جائزہوئیں بهی اوروڈیوفلم وی ٹی توبهی ہے
ہیں بغیربنتے کے دخل انسانی عکوس میں اشیاء ان یعنی پایاجاناہے کانہ انسانی جعل مشترکہ علت مابین کے علیہ اورمقیس مقیس کہ
یانہیں ہے عمل آناانسانی سامنے کے اس لئے کے دیکهنے پهرعکس کرنا پرپالش تیارکرناپهراس شیشے کہ پوچهاجائے سے تواس
کومقیس )جانے پائے نہ کے دخل عمل انسانی( انسانی جعل عدم کا تواس ہاں اوراگرکہے ہے۔ غلط جواب یہ کا تواس نہیں ؟اگرکہے
کی یاعکوس )جمع کی شعاع( اشعہ مابین کے علیہ اورمقیس مقیس بہرحال ہوا۔ غلط دینا قرار مشترکہ علت درمیان کے علیہ اورمقیس
چارہ بغیرکوئی مانے مشترکہ کوعلت ناپائیداری
ّٔ تعالی ہللا رحمہ مگرصدرالشریعہ کارنہیں۔
ّٰ کوعلت ہی اشعہ مطابق کے کالم کے
ّٰ
بنانااولی تعالی ہللا رحمہ آپ جیساکہ ہے
ّٰ تعالی ہللا رحمہ آپ ظاہرہے۔ سے الفاظ کے
ّٰ :ہیں ذیل درج الفاظ کے
ہیں پرآتے کرچہرے لوٹ سے وجہ کی صقالت کی آئینہ شعاعی خطوط بلکہ نہیں ہی ہوتی تصویر وہاں کہ ہے امریہ درحقیقت’’
۔‘‘ہے چهپتی صورت کی اس میں آئینہ کہ یہ نہ کودیکهتاہے اپنے شخص گویایہ
کہ جیسے نہیں ممانعت شرعااکوئی میں کرلینے محفوظ تواسے ہے نہیں تصویرہی والعکس بننے سے شعاعوں جب :چہارم
پرمحفوظ ڈی یاوڈیوسی وڈیوکیسٹ
ترجمہ: جس یعنی(ہے مختلف سے پرریکارڈنگ ریل فوٹوکی کاطریقہ ریکارڈنگ کی عکوس ہوئے کرتے حرکت جامداورالیکٹرونی
تکنیک کی ریکارڈنگ کی پرعکوس وڈیوٹیپ ۔)چهپتا فوٹونہیں کوئی میں وڈیوریکارڈنگ طرح اس پرفوٹوچهپتاہے فوٹوریل طرح
میں صورت کی گراف ریکارڈنگ کی آواز طرح جس یعنی(ہے مشابہ کے تکنیک والی جانے کی استعمال میں ریکارڈنگ کی آواز
)ریسیورپر وی ٹی سے کیمرے وی یاٹی(کیمرے وزن ٹیلی ۔)فوٹو کہ نہ ہیں بنتے گراف بهی میں وڈیوریکارڈنگ طرح اسی ہے ہوتی
کی ریکارڈ جب کیاجاتاہے۔ پرجمع طریق کے حصوں ہوئے مقنائے کے آکسائیڈ آئرن پر ریل کومقنائی اشاروں برقی والے نکلنے سے
نشریاتی بهی کوکسی اشاروں برقی ان ہیں۔ ہوجاتے شروع پهرسے اشارے برقی اصل تویہی کوچالیاجاتاہے ریل ہوئی
کردیتاہے۔ منتقل اورآوازمیں عکوس اسے پهیالیاجاسکتاہے۔پهروہ ریسیورزتک وی ٹی سے ذریعے تارکے انٹینایامخصوص
ہے۔ جاتی کی رقم سطورمیں ذیل درج تحقیق پوری کی اوروڈیوکیمرے وی ٹی لئے کے وضاحت مزید
III THE TELEVISION CAMERA
The television camera is the first tool used to produce a television program. Most cameras have three
basic elements: an optical system for capturing an image, a pickup device for translating the image into
electronic signals, and an encoder for encoding signals so they may be transmitted.
A Optical System
The optical system of a television camera includes a fixed lens that is used to focus the scene onto the
front of the pickup device. Color cameras also have a system of prisms and mirrors that separate
incoming light from a scene into the three primary colors: red, green, and blue. Each beam of light is
then directed to its own pickup device. Almost any color can be reproduced by combining these colors in
the appropriate proportions. Most inexpensive consumer video cameras use a filter that breaks light
from an image into the three primary colors.
B Pickup Device
The pickup device takes light from a scene and translates it into electronic signals. The first pickup
devices used in cameras were camera tubes. The first camera tube used in television was the
iconoscope. Invented in the 1920s, it needed a great deal of light to produce a signal, so it was
impractical to use in a low-light setting, such as an outdoor evening scene. The image-orthicon tube and
the vidicon tube were invented in the 1940s and were a vast improvement on the iconoscope. They
needed only about as much light to record a scene as human eyes need to see. Instead of camera tubes,
most modern cameras now use light-sensitive integrated circuits (tin
When recording television images, the pickup device replaces the function of film used in making
movies. In a camera tube pickup device, the front of the tube contains a layer of photosensitive material
called a target. In the image-orthicon tube, the target material is photoemissive-that is, it emits
electrons when it is struck by light. In the vidicon camera tube, the target material is photoconductive-
that is, it conducts electricity when it is struck by light. In both cases, the lens of a camera focuses light
from a scene onto the front of the camera tube, and this light causes changes in the target material. The
light image is transformed into an electronic image, which can then be read from the back of the target
by a beam of electrons (tiny, negatively charged particles).
The beam of electrons is produced by an electron gun at the back of the camera tube. The beam is
controlled by a system of electromagnets that make the beam systematically scan the target material.
Whenever the electron beam hits the bright parts of the electronic image on the target material, the
tube emits a high voltage, and when the beam hits a dark part of the image, the tube emits a low
voltage. This varying voltage is the electronic television signal.
A charge-coupled device (CCD) can be much smaller than a camera tube and is much more durable. As a
result, cameras with CCDs are more compact and portable than those using a camera tube. The image
they create is less vulnerable to distortion and is therefore clearer. In a CCD, the light from a scene
strikes an array of photodiodes arranged on a silicon chip. Photodiodes are devices that conduct
electricity when they are struck by light; they send this electricity to tiny capacitors. The capacitors store
the electrical charge, with the amount of charge stored depending on the strength of the light that
struck the photodiode. The CCD converts the incoming light from the scene into an electrical signal by
releasing the charges from the photodiodes in an order that follows the scanning pattern that the
receiver will follow in re-creating the image.
C Encoder
In color television, the signals from the three camera tubes or charge-coupled devices are first amplified,
then sent to the encoder before leaving the camera. The encoder combines the three signals into a
single electronic signal that contains the brightness information of the colors (luminance). It then adds
another signal that contains the code used to combine the colors (color burst), and the synchronization
information used to direct the television receiver to follow the same scanning pattern as the camera.
The color television receiver uses the color burst part of the signal to separate the three colors again.
IV SCANNING
Television cameras and television receivers use a procedure called scanning to record visual images and
re-create them on a television screen. The television camera records an image, such as a scene in a
television show, by breaking it up into a series of lines and scanning over each line with the beam or
beams of electrons contained in the camera tube. The pattern is created in a CCD camera by the array of
photodiodes. One scan of an image produces one static picture, like a single frame in a film. The camera
must scan a scene many times per second to record a continuous image. In the television receiver,
another electron beam-or set of electron beams, in the case of color television-uses the signals recorded
by the camera to reproduce the original image on the receiver's screen. Just like the beam or beams in
the camera, the electron beam in the receiver must scan the screen many times per second to
reproduce a continuous image.
بنیادی تین کیمرے طورپریہ عام ہے۔ کیمرہ وی ٹی والآلہ ہونے استعمال پہلے سے سب میں تشکیل کی پروگرام وی ٹی بهی کسی ’’
اپ پک دوسراعنصر ہے۔ کانظام عدسوں لئے کے کرنے کوحاصل عکوس یہ :سسٹم آپٹیکل عنصر پہال ہیں۔ ہوتے عناصرپرمشتمل
ہر نشرکیاجاسکے۔ انهیں تاکہ کرتاہے تبدیل میں )عالمات خفیہ(کوکوڈز اشاروں ان آلہ یہ :انکوڈر عنصر تیسرا ہے۔ کاآلہ کرنے بدیل
ہیں۔ جاتی کی پیش مختصرمعلومات میں بارے عنصرکے ایک
) (Optical Systemکانظام عدسوں )(۱
ارتکازکے موجودمناظرکے سامنے کے ڈوائس اپ پک اوریہ ہوتاہے۔ پرمشتمل) (Lensعدسے ہوئے کئے نصب ایک سسٹم آپٹیکل
بهی جوکسی ہوتاہے کانظام ) Mirrorsاورآئینوں) (Prismsمنشوروں بهی میں کیمروں ہوتاہے۔رنگین استعمال لئے
کردیتاہے۔ علیحدہ علیحدہ میں )سبزاورنیلی ،سرخ(روشنیوں کی رنگوں بنیادی کوتین) (Lightروشنی والی آنے سے)(Sceneمنظر
قیمت کم والے جانے کئے طوراستعمال عام ہے۔ جاتی پهیردی طرف کی ڈوائس اپ پک اپنے اپنے) (Beamہرکرن کی پهرروشنی
کردیتاہے۔ تقسیم میں رنگوں کومذکورہ جوروشنی فلٹرلگاہوتاہے ایک میں کیمروں
) (Pickup Deviceڈوائس اپ پک )(۲
تبدیل میں) (Electronic Signalsاشاروں الیکٹرونک اسے کرکے حاصل روشنی منظرسے موجود سامنے کے کیمرے آلہ یہ
کی استعمال پہلے سے سب میں وی ٹی کیاگیاتها۔ استعمال ڈوائس اپ کوبطورپک ٹیوب کیمرہ پہلے سے سب میں کیمروں کرتاہے۔
پیداکرنے اشارے الیکٹرونک ذریعے کے تهی۔مگراس ایجادہوئی میں ء ۱۹۲۰یہ تها۔ کونسوکون آئی کانام ٹیوب والی جانے
فضاکے کهلی وقت کے طورشام خاص تهی استعمال ناقابل میں روشنی کم یہ تهی۔چنانچہ پڑتی ضرورت کی روشنی زیادہ بہت میں
خاصی میں مقابلے کے ٹیوب کونسوکون آئی اوریہ ایجادہوئیں ٹیوب اوروڈیکون ٹیوبز آرتهیکون امیج میں ء ۱۹۴۰۔ مناظرمیں
آنکه انسانی جتنی کہ تهی ضروت روشنی اتنی صرف لئے کے منظرکوریکارڈکرنے بهی کوکسی ٹیوب ان تهیں۔ یافتہ ترقی
استعمال ) (Light-Sensitive Integrated Circuitsسرکٹس سینسٹوانٹیگریٹڈ لئٹ میں کیمروں جدید کل ہے۔آج ہوتی کوضرورت
فلم اس ڈوائس اپ پک وقت اس تو ہے ہوتی ریکارڈنگ کی عکوس جب کہاجاتاہے۔) (CCDsکپلڈڈوائسس چارج انهیں ہیں۔ جاتے کئے
کرنے پرردعمل روشنی سامنے کے ٹیوب کی ڈوائس اپ پک میں کیمرے ہے۔ ہوتی استعمال میں بنانے فلم جومووی کرتاہے کام کا
کی مادے والے کرنے خارج روشنی سامنے کے ٹیوب آرتهیکون امیج جبکہ کہاجاتاہے۔ ٹارگٹ جسے ہے ہوتی پرت کی مادے والے
روشنی سامنے کے ٹیوب اوروڈیکون کرتاہے۔ خارج الیکٹرون تویہ ہے ٹکراتی سے اس کرن کوئی کی روشنی ہے۔جب ہوتی پرت
بجلی تویہ ہے ٹکراتی سے اس کرن کوئی کی روشنی جب لگاہوتاہے۔ )(Photoconductiveوالمادہ کرنے کوترسیل
،میں صورتوں ہی دونوں کہاجاتاہے۔بہرحال ہی کوٹارگٹ مادے ہوئے لگے سامنے کے ٹیوبز کی قسم دونوں پیداکرتاہے۔اوران
سبب کے تغیر ہے۔اس بنتی کاسبب تغیر میں ٹارگٹ روشنی اوریہ کرتاہے۔ کومرتکز روشنی سامنے کے ٹیوب کیمرہ کاعدسہ کیمرے
ذریعے کے کرن الیکٹرونک سے پیچهے کے کوٹارگٹ عکس الیکٹرونک ہوجاتاہے۔اس تبدیل میں عکس الیکٹرونک کاعکس روشنی
اس ہے۔ جاسکتی پیداکی سے ذریعے کے)نالی دهاتی( گن ہوئی لگی پیچهے کے ٹیوب کیمرہ کرن دیکهاجاسکتاہے۔الیکٹرونک سے
ایک نظام یہ کیاجاتاہے۔ کنٹرول سے ذریعے کے )(Electromagnets Systemنظام مقناطیسی برقیائے کوایک کرن الیکٹرونک
یہ جب )ہے۔ آرہی سطورمیں آئندہ تفصیل کی اسکیننگ(کرواتاہے۔ ) (Scanاسکین کو ٹارگٹ ذریعے کے کرن الیکٹرونک سے سلیقے
سے حصے روشن کم کسی اورجب ہیں ہوتے خارج توبلندوولٹیج ہے ٹکراتی سے چمکدارحصے کے اشارے الیکٹرونک کرن
کپلڈ چارج ۔ ہیں )(Electronic Signalsاشارے الیکٹرونی کے وی ٹی ہی متغیروولٹیج ہیں۔یہ ہوتے خارج وولٹیج توہلکے ہے ٹکراتی
ہوتے چهوٹے بہت کیمرے پرمشتمل کپلڈڈوائس چارج پائیدارہوتاہے۔چنانچہ چهوٹااورزیادہ بہت بنسبت کی ٹیوب کیمرہ ) (CCDدوائس
ہیں ہوتے خراب کم دوران کے جانے نشرکئے وہ ہیں بناتے جوعکس کیمرے کے قسم اس ہیں۔ ہوجاتے انتقال قابل سے ہیناورآسانی
پٹی سی چهوٹی کی سلیکون روشنی والی ہونے خارج منظرسے میں کیمروں کے قسم اس ہیں۔ ہوتے واضح زیادہ عکوس لہذایہ
پرروشنی ان جب کہ ہیں آلت مرادوہ سے مواصل کے روشنی ہے۔ ٹکراتی سے) (Photodiodesمواصل کے روشنی ہوئے پرلگے
کرنٹ کیپیسٹرزاس ہیں۔یہ کردیتے روانہ طرف کیپیسٹرزکی چهوٹے ہی کونہایت برق اس اوریہ ہیں کرتے ترسیل کی توبرق ہے پڑتی
مواصل کے روشنی سے تناسب کے قوت جس کہ ہیں کرتے جمع سے تناسب کے قوت کواسی کرنٹ برقی ہیں۔اوریہ کرلیتے کوجمع
مواصل کے کوروشنی روشنی والی آنے منظرسے مقابل کے کیمرے ،ڈوائس کپلڈ چارج تهی۔ ٹکرائی روشنی میں ابتداء سے
اشاروں کوبرقی روشنی اس اور ہیں۔ کردیتے تبدیل میں اشاروں برقی سے ذریعے کے کرنٹ والے پیداہونے سے )(Photodiodes
کرنے تبدیل میں کوعکوس اشاروں یاکمپیوٹرریسیوران وی جوٹی ہوتاہے استعمال طریقہ کاوہی اسکیننگ لئے کے کرنے تبدیل میں
کرتاہے۔ استعمال لئے کے
) (Encoderانکوڈر )(۳
سے کرنے خارج سے کوکیمرے اشاروں برقی والے پیداہونے سے ڈوائسس کپلڈ یاچارج ٹیوبوں کی کیمروں تین میں کیمروں رنگین
پ
کی رنگوں اشارہ اوریہ کردیتاہے۔ جمع میں صورت کی اشارے الیکٹرونک کوایک اشاروں تینوں آلہ یہ بهیجاجاتاہے۔ طرف کی ے
اصطالح گئی کی استعمال میں کرنے کوجمع جورنگوں کرتاہے خارج اوراشارہ ایک آلہ ہوتاہے۔پهریہ پرمشتمل اطالع واضح
کی طریقے اسی لئے کے اسکیننگ وہ کہ کرے ریسیورکوراہنمائی وی ٹی تاکہ ہوتاہے پرمشتمل معلومات کی بنانے کے اورعکس
لئے کے کرنے الگ کوالگ رنگوں تینوں ریسیور کا وی ٹی رنگین کیاگیاتها۔ استعمال لئے کے اسکیننگ میں جوکیمرے کرے پیروی
کرتاہے۔ کواستعمال بهرپورحصے سے رنگ کے اشارے الیکٹرونی اس
) (Scanningاسکینگ
مخصوص ایک لئے کے پیداکرنے پردوبارہ اسکرین وی ٹی اورانهیں کرنے کوجمع عکوس رئویت اورریسیورقابل کیمرے وی ٹی
کے کولئنوں اندرعکس کے ٹیوب موجودکیمرہ میں کیمرے کیمرے وی کہاجاتاہے۔ٹی اسکیننگ جسے ہیں کرتے استعمال طریقہ
کرکے کواسکین ہرلئن سے کرنوں زائد سے یاایک ایک کی الیکٹرون میں موجودٹیوب میں کراورکیمرے توڑ میں سلسلے باقاعدے
کرنے اسکین مرتبہ کوایک عکس لیاجاتاہے۔ایک سے ترتیب کی مواصل کے روشنی کام یہ کیمرونمیں کپلڈ چارج ہیں۔ کرتے محفوظ
سیکنڈمیں منظرکوایک ایک کیمرہ لئے کے بنانے عکس متحرک ہوتاہے۔ فریم کاایک فلم کہ طرح جس ہے بنتا جامدعکس ایک سے
کئے محفوظ ذریعے کے کیمرے لئے کے پرظاہرکرنے اسکرین وی کوٹی عکس اصل ریسیور وی ٹی کرتاہے۔ اسکین مرتبہ کئی
طرح جس کرتاہے۔ استعمال کرنیں زائد سے ایک میں صورت کی ہونے وی ٹی اوررنگین کرن کوایک اشاروں الیکٹرونک گئے
ٹی طرح اسی ہیں کرتی اسکین مرتبہ کئی میں سیکنڈ ایک لئے کے کرنے کومحفوظ عکس کرنیں زائد سے یاایک ایک میں کیمرے
ایک سے ذریعے کے کرنوں زائد سے ایک یا ایک لئے کے کرنے تبدیل میں عکس کومتحرک پرموجوداشاروں اسکرین ریسیور وی
‘ ‘ کرتاہے۔ اسکین مرتبہ کئی سیکنڈمیں
یاکمپیوٹرمونیٹرکی وی ٹی سے مراحل کے کرلینے محفوظ میں وڈیوفلم کو عکس ظاہرہوگیاکہ بهی سے تحقیق جدیدسائنسی الحمدہلل
سنت اہل اورامام لگاناغلط پرتصویرکاحکم ن توا ہیں ہی شعاعیں یہ اورجب ۔ ہیں ہی سراسرشعاعیں تک پرظاہرہونے اسکرین
سیداحمد عالمہ دوراں غزالی حضرت کہ ہے وجہ یہی ہے۔ خالف کے تصریحات کی عزوجل رحمهماہللا اورصدرالشریعہ
تعالی ہللا رحمۃ سعیدکاظمی
ّٰ تعالی ہللا رحمہ آپ چنانچہ ۔ تهے قائل جوازکے کے وڈیوفلم جائز
ّٰ ہند اعظم محدث شہزادہ صرف نہ نے
حضرت)تعالی ہللا رحمہ( کچهوچهوی
ّٰ العالی مدظلہ اشرفی میاں مدنی محمد عالمہ
ّٰ متعلق سے استعمال شرعی کے وی وڈیواورٹی کی
تعالی ہللا رحمہ آپ نوازا۔ بهی سے شاندارلقب کے المحققین رئیس پرانهیں تحقیق اس بلکہ فرمائی تصدیق کی تحقیق
ّٰ :ہیں فرماتے
‘‘نہیں۔ حرج کوئی میں اورسننے دیکهنے ،ہو نہ آواز کی یااس عورت میں اورجن ہوں جودینی پروگرام ایسے کے وی ٹی’’
)وقارالدین بزم :ناشر ۲۱۹ص ج ۱وقارالفتاوی(
۔ نہیں حرج کوئی میں اوربیچنے منگانے ہوتاہے۔لہذاکیسٹ استعمال بهی کاموں نیک بلکہ نہیں ہی معصیت صرف کیسٹ)وڈیو(’’
‘‘دارہوگا۔ کاذمہ اس گاوہ کرے استعمال جگہ جس وال کرنے استعمال
کی بیانات کے کرام علماء جب ہیں۔ ہوسکتے کام نیک سے اورکون عالوہ کے ریکارڈنگ کی وغیرہ خوانی نعت ،بیانات ے
اولی بنوانابدرجہ مووی اپنی لئے کاجائزامورکے کرام علماء تو ہوئی کام نیک جائزبلکہ صرف نہ کرنا ریکارڈنگ
جائزہوا۔ ّٰ
تعالی ہللا رحمہ وقارالدین پاکستان اعظم مفتی لہذاظاہرہواکہ
ّٰ تهے۔ قائل جوازکے کے دیکهنے مووی جائزامورکی بهی
جائزامورکی شرع اورازروئے ہے نہیں میں حکم تصویرکے فلم مووی ظاہرہواکہ سے اقوال کے بزرگوں علیہ معتمد ہمارے الحمدہلل
میں ہومگراس تصویرنہ یہ اگرچہ کہ ہوسکتاہے شبہ یہ میں بارے جوازکے کے اس البتہ ہاں بنانااوربنواناجائزہے۔ ،دیکهنا فلم مووی
تعالی ہللا یعنی ہللا لخلق مضاهاة
ّٰ وارد وعیدیں بهی متعلق سے اس میں مبارکہ ہے۔اوراحادیث جارہی توپائی مشابہت سے مخلوق کی
تعالی متعناہللا سنت وامیراہل وصدرالشریعہ سنت اہل امام بفیض الحروف ناجائزہوا۔راقم پهربهی بنانااوربنوانا ہیں۔لہذاوڈیوفلم ہوئی
ّٰ
تعالی ہللا( ہللا لخلق مضاهاة گاکہ کہے میں جواب کے شبہ اس بفیوضهم ّٰ بلکہ ہے نہیں تصویرمیں کی ہرقسم ) مشابہت سے مخلوق کی
تعالی ہللا سب پہاڑوغیرہ ،درخت چنانچہ ہوں۔ ممنوع شرع جوازروئے ہے میں بنانے تصاویرکے انهیں صرف ّٰ مگران ہیں مخلوق کی
تعالی ہللا رضی عباس ابن حضرت جیساکہ تصویربناناجائزہے کی ّٰ :فرمایاکہ مصورسے ایک نے عنہ
ہے۔ تصویربناسکتا کی روح اورہربے درخت تو آئے بغیربازنہ ہواگرتوتصویربنائے خرابی تیری یعنی
ہللا رحمہ سنت اہل مام ا جیساکہ رہی نہ تصویرممنوعہ اب یہ کہ توجائزہے جائے تصویراگربغیرسربنائی کی جسم انسانی طرح اسی
ّٰ
تعالی :کہ ہیں فرماتے
کے ان گذراکہ کاقول السالم و الصلوة علیہ جبریل الوحی توامین پرایک گااس کہاجائے نہ حیوانی صورت تواسے نہیں اگرچہرہ’’
تعالی ہللا رضی ابوہریرہ دوسرے پرہوجائیں درخت ہیا ٔت کہ دیجیے سرکاٹ
ّٰ سرنہیں کے جس ہے سرکانام صورت کاارشادگزراکہ عنہ
تعالی ہللا رضی اعظم امام تیسرے نہیں صورت وہ
ّٰ ‘‘ رہی۔ نہ دیاتوصورت سرکاٹ گزراکہ کاارشاد عنہ
وحرمت وحلت وفساد پرصحت جن ہیں وہ سمجهے۔مقاصدشرع نہ فرق میں انسانیہ واغراض شرعیہ مقاصد آپ’’
ہیں۔اورنتائج ہوجاتے عقودمختلف ہوں۔مقاصدباختالف حاصل انهیں نزدیک کے ان کہ نتائج وہ انسانیہ کامدارہے۔اوراغراض
کاحصہ برابری( مساوی شریک اپنے بالتقسیم قسمت قابل مکان اپنانصف ہینمثالزید رہتے متحد میں )عقود مختلف(بارہاعقودمتبائینہ
دونوں کردے کومعاف اس کرثمن بیچ ہاته کے یااس رہے میں شریک وتصرف قبض سارامکان کہ اٹهائے اپناقبضہ کرکے کوہبہ)دار
فاسدوحرام صورت پہلی کہ شدیدہے کااختالف مگرمقصدشرعی کرتی نہیں مینفرق ان غرض ۔انسانی ہے واحد نتیجہ میں صورتوں
لینا پندرہ کے دس شخص اگرکوئی ہی یوں وحالل صحیح اوردوسری
ہے حاصل بالتفاوت طرح دونوں غرض کی اس بدلے کے وزن صاع ایک خواہ بیچے عوض کے)سکے کے چاندی( روپیوں ندرہ
صحیح درست شکل ناراوردوسری دخول موجب قطعی حرام کبیرہ توسود،رباگناہ صورت پہلی کہ ہیں مختلف اتنے مگرمقاصدشرعیہ
میں ومقاصدشرعیہ احکام سے ہوتواس متعلق بالتفاوت طرح کی خلقی ثمن انسانیہ اغراض سے بالانکارنوٹ اعتراض روابے حالل
کرتاہے۔انصاف پرالقاء قلب کی جناب جواہرزواہرمیراقلم کیسے کیسے گاکہ مانئے تونہ ہے۔احسان نادانی سخت لیناکیسی اتحادسمجه
‘‘ الحمد ہے۔وہلل ووافی کافی کاعالج ریزی عرق ساری کی آپ نکتہ یہی توایک کیجیے
)کراچی رضویہ مکتبہ :مطبوعہ ۲۲۵ص ۷ج رضویہ فتاوی(
ہیں ہوتی وابستہ کی قسم ہی توایک اغراض سے دونوں کاہے۔ اورتصویر )ہے ہوتی پرمشتمل شعاعوں جوکہ(وڈیوفلم مسئلہ تقریبایہی
صورت جائزواوردوسری سے وجہ کی ہونے نہ ممنوعہ تصویر صورت ہوتاہے۔پہلی مختلف حکم کاشرعی مگردونوں
ناجائزہے۔ سے وجہ کی ہونے تصویرممنوعہ
نصب وڈیوکیمرے نظرسے نقطہ کے) (Securityپرحفاظت جگہ ہرحساس تقریبا کہ ہوچکاہے اتناعام وڈیوکامسئلہ دورحاضرمیں
ہیں۔سرکاری جاتے کئے نصب وڈیوکیمرے زائد سے ایک لئے کے دیکهنے سے زاویوں کوکئی والے جانے اورآنے ہیں۔ جاتے کئے
جہازمیں ہوائی لیکر سے ہونے داخل میں اڈے توہوائی سفرکیاجائے جہازسے ہوائی یونہی کیاجاتاہے۔ انتظام پرخصوصی تنصیبات
تک نکلنے سے ائیرپورٹ بعدبهی اسکے بلکہ تک اترنے جہازسے ہوائی بعدسے کے بیٹهنے جہازمیں طرح اوراسی تک بیٹهنے
توجہازمیں دیاجائے پرتصویرکافتوی وڈیوفلم اس ہے۔اگربالفرض رہتی بنتی وڈیوفلم کی اورآدمی ہیں رہتے چلتے وڈیوکیمرے مسلسل
عالم یاکوئی شخص صالح کوئی کومالکہ سننے ہی آیااورنہ میں تودیکهنے نہ تک آج برعکس کے اس سفرکرناناجائزہوجائیگاحالنکہ
جہازمیں لئے کے حضرات ان روسے کی شرعیہ قوانین ہیں۔ گریزکرتے سے سفرکرنے جہازمیں سے وجہ اس صرف صاحب
بهی لئے کے ادائیگی کی واجب اگرکسی یں۔کیونکہ ناجائزکہتے ہوئے کرتے کوتصویرپرقیاس جووڈیوفلم سفرکرناجائزنہیں
ہے کرنہیں توبڑه سے سفرکرنامنفعت جہازمیں سفرکرلے۔کیونکہ میں ان ہیں ذرائع سے اوربہت لئے کے تواس سفرکرناپڑے
بهی لئے کے ادائیگی کی واجب اگرکسی کہ ہے تویہ کاقاعدہ مطهرہ اورشریعت ۔ توہے تحریمی مکروہ ازکم یاکم حرام اورتصویر
اہم زیادہ سے حصول کے مفاسدکودورکرنامصالح( المصالح جلب من المفاسداهم تودرء کرناپڑے کاارتکاب تحریمی مکروہ کسی
جہازمیں لئے کے لوگوں توان ہیں۔ موجود بکثرت میں فقہیہ نظائرکتب کے اس ۔ ہے کاحکم کوچهوڑدینے واجب اس تحت کے)ہے۔
اوراس ہیں نہیں پرراضی اس ہم جناب کہ جواباکہے اگرکوئی اب کرنہیں۔ بڑه سے منفعت یہ جائزہوجائیگاحالنکہ طرح سفرکرناکس
رہاہے توبن کاذریعہ گناہ کررہامگراس نہیں گناہ راست براہ وہ اگرچہ کیونکہ ہے لغوحیلہ بالکل تویہ ہے قصورنہیں ہماراکوئی میں
بنتی۔ نہ وڈیوبهی کی آتاتواس نہ سامنے کے وڈیوکیمرے اگریہ ہے۔ ہورہی قائم سے وجہ کی اسی بعینہ معصیت کی وڈیوفلم بلکہ
ریل کی پیسے یاجہاں ممالک یافتہ ترقی بلکہ کاسامناکرناپڑتاہے تووڈیو جاناپڑے کیلئے خریدنے سامان اسٹورمیں بڑے کسی یونہی
طرح کس وہ ہیں رہتے میں ممالک ان جومسلمان کہ ظاہرہے ہیں۔ ہوتے لگے وڈیوکیمرے میں توعموماہراسٹورہی وہاں ہے ہوتی پیل
اعتبارسے کے فتوی کے حرمت تووڈیوکے منگوائیں کرسامان کوبهیج کسی بلکہ جائیں ہیں۔اگرخودنہ سکتے بچ سے وڈیوکیمروں ان
حرمین زیارت ہونا۔یونہی ملوث میں کاگناہ شخص والے دینااوردوسراجانے کامشورہ کوگناہ تومسلمان گے۔ایک آئیں لزم دوناجائزکام
تک ائیرپورٹ کے شریف کرعرب لے سے ائیرپورٹ کے ملک توعمومااپنے جہازجایاجائے ہوائی اگربذریعہ لئے کے شریفین
تک نکلنے بعدسے کے ہونے داخل میں کریمین مسجدین رہتابلکہ نہیں ہی تک یہاں رہناپڑتاہے۔پهرمعاملہ زدمیں کی کیمرے مسلسل
جائے اختیارکی رہائش میں ہوٹل مہنگے اوراگروہانکسی رکهاجاتاہے۔ میں نگاہوں سے اطراف کئی سے ذریعے کے کیمرے مسلسل
کی حج فرض توصرف ماناجائے حرام کے تقیید وڈیوکومطلقابالکسی ۔چنانچہ سکتی چهٹ نہیں جان سے وڈیوکیمرے بهی تووہاں
توجانامطلقاناجائزہوگا۔نہ میں والسالم صاحبهاالصلوة علی نبوی مسجد کہ طرح اس بهی جاناجائزہوگااوروہ لئے کے ہی ادائیگی
قریب اگرچہ شریف اورزیارت ہے جاسکتی پڑهی بهی میں اورمسجد نمازکسی کیونکہ لئے۔ کے شریفہ زیارت ہی اورنہ لئے نمازکے
لہذا ہے۔ بچنافرض سے اوراس تصویرہے وڈیوفلم مطابق کے فتوی کے حرمت کرسکتاکہ نہیں بهی تب ہو واجب بلکہ ہے بواجب
طواف اورصرف صرف بهی میں شریف ہللا بیت ہوگی۔ نہ ہرگزاجازت کی ارتکاب کے حرام کے تصویر لئے کے ادائیگی کی واجب
کاقاعدہ شریعت ۔کیونکہ ہوگی نہ اجازت کی جانے لئے کے طواف کے قسم ہوگی۔اوردیگرتمام اجازت کی جانے لئے کے ہی زیارت
و وعوام وصلحاء علماء تمام کیاکہ مشاہدہ خود نے الحروف راقم حالنکہ المصالح۔ جلب من اهم المفاسد درء کہ ہے
حرمت وڈیوکی یونہی ہیں۔ کرتے بهی اعتکاف سنت روزہ تودس بعض ہیں۔ کوپسندکرتے گزارنے میں ہی کریمین مسجدین اوقات ے
توامت کرلیاجائے تسلیم کودرست فتوے کے حرمت اس جاناتومطلقاناجائزہوگا۔ لئے کے اورعمرہ حج نفلی مطابق کے فتوی کے
انهیں ہی نہ ،لیناجائزہوگا فتوی سے توان نہ پهر گی۔اور ٹهہرے معلن تعدادتوفاسق بڑی ایک کی توعلماء نہیں سارے کے مسلمہ
تعظیم کی ان میں کاموں ان کیونکہ بڑهاناجائزہوگا آگے لئے نمازکے ہی پربٹهاناجائزہوگااورنہ )اسٹیج( منچ لئے کے تقاریروبیانات
کہ ہیں دیکهتے ہم حالنکہ بگڑجائیگا۔ ہی معاملہ سارا فرمایاہے۔چنانچہ وجوباامنع سے تعظیم کی فاسق نے مطہرہ شریعت اورہمیں ہے
لئے کے دین تبلیغ دن آئے میں وافریقہ وامریکاوانگلینڈ یورپ ،ہیں سفرکرتے میں جہازوں شیوخ کے ومغرب مشرق ،وعجم عرب
دین اورتبلیغ کرنے حاصل سعادت کی وعمرہ حج جونفلی ہیں جاتے لکهے نام کے مشاہیر چند سے ہیں۔ہندووپاک رہتے جاتے آتے
خلیفہ سے ہے۔مثالہند ثابت جانا آنا میں ممالک مختلف دنیاکے لئے کے ّٔ ہللا رحمۃ الدین برہان عالمہ حضرت ملت برہان اعلیٰ حضرت
ّٰ
تعالی ،تعالی ہللا رحمہ امجدی الحق شریف عالمہ حضرت ہند اعظم فقیہ ،علیہ ّٰ خلیفہ ،اعظمی المصطفی ضیاء کبیرعالّمہ محدّثّ
ّٔ مفتی
طرح اسی بفیوضهم تعالى ہللا متعنا مارہروی برکاتی میاں امین ملّت حضرتامین ،ازہری اختررضاخان عالمہ حضرت ہند اعظم ٰٔ
تعالی ہللا رحمۃ وقارالدین مفتی حضرت پاکستان ٰٔ مفتی سے اورپاکستان ومشائخ اوردیگرعلماء ّٰ عبدالقیوم مفتی عالمہ حضرت علیہ
تعالی ہللا رحمۃ ہزاروی
ّٰ الحدیث شیخ مناظراسالم ،اویسی احمد فیض عالمہ حضرت والمنقول المعقول جامع کثیرالتصانیف ،علیہ
حسن محمد عالمہ حضرت استاذالساتذہ ،فیضی منظوراحمد عالّمہ حضرت وسلم وآلہ علیہ ہللا صلی ‘‘ رسول مقام ’’والتفسیرصاحب
؟ جائے کی طرح کس تفسیق کی اہلسنت علماء شمار بے دیگر اور ان ہللا ۔معاذ بفیوضهم تعالى ہللا متعنا حقّانی
آج ہیں۔ کیاحالت زمانہ فی کہ اتناتوغورکرناچاہیے اسے ازکم کم بهی تب آئیں نہ میں سمجه کی کسی بالدلئل مذکورہ اگر بہرحال
پہنچ میں گهروں کے مسلمانوں سے ذریعے اوروڈیوکے وی طورپرٹی میڈیاخاص پرنٹ ساته ساته کے جنگ کی کفاربداطواراسلحے
شان عیب بے کی ﷺ اورپیغمبراسالم اسالم سے ذریعے کے دلئل باطل اپنے معاذہللا ثم معاذہللا ہیں۔ رہیں زہراگل خالف کے کراسالم
بنالیاہے۔جس کاذریعہ ترویج کی باطلہ عقائد اوروڈیوکواپنے وی ٹی نے مذاہب گمراہ کے اقسام تمام یونہی ہیں۔ کررہے گستاخیاں میں
سے عرصے توایک نے قادیانیوں بلکہ ہیں خریدرکهے اوقات چینلزکے وی ٹی مختلف نے لوگوں ان بکتاہے۔ چاہے دل کاجو
کوکسی الحروف راقم ہیں۔ کاپرچارکرتے عقائد کن گمراہ اپنے گهنٹے کئی روزانہ سے باقاعدگی وہ پر جس کیاہواہے شروع پوراچینل
سنہری دوران کے زیارت کی ﷺ سرکاردوعالم سے عورت بدمذہب زمانہ بدنام پرایک وی ٹی جب کہ خبردی میں ہی حال نے
معاذہللا کہ جائیں ڈالی نہ پرچیاں وہاں دیاکہ جواب سے باکی بے ہی نہایت نے کیاگیاتواس سوال متعلق سے ڈالنے پرچیاں میں جالیوں
تہواروں کے سنت اہل طرح اس ۔ نہیں فائدہ کاکوئی ڈالنے لہذاپرچیاں تهے جانتے پڑهنالکهنانہیں تهے۔ توامی والسالم الصلوة علیہ آپ
دائرے کے تہذیب نہاد نام لوگ عمومابدمذہب بهی میں پروگرامز مگران ہیں جاتے کئے پیش پروگرامز خصوصی پربهی مواقع کے
اوروڈیونئی وی ٹی کہ ہے حال کایہ معاشرے ہمارے زمانہ اورفی ہیں۔ کرتے بیان سے دلئل غلط بات کن گمراہ اپنی ہوئے رہتے میں
کاعمومی معلومات اورحصول ہے بهی کاسامان تفریح لئے افرادکے کے اوروڈیومعاشرے وی ٹی ہیں۔ ہوئے پڑے میں گهٹی کی نسل
خواہ ہیں دیکهتے میں وی ٹی لہذاجوکچه ہیں۔ گزارتے ہی سامنے کے وی اکثرٹی اوقات اپنے لوگ کہ ہے حقیقت یہ ۔ ہے بهی ذریعہ
الحروف ہیں۔راقم لگتے سمجهنے کاحصہ تہذیب ہیناور اپنالیتے اسے رفتہ اوررفتہ ہیں متاثرہوجاتے سے ۔اس یابهالدیکهیں برادیکهیں
کے اوران غیورتهے ہی نہایت میں بارے کے خواتین اپنی تهاوہ نہ وی ٹی میں گهروں کے ان تک جب کہ کودیکها لوگوں بعض نے
دقیانوسی اسے رہابلکہ معیارنہ کاوہ غیرت رفتہ رفتہ تو آئے میں تربیت کی وی ٹی سے جب تهے۔لیکن کرتے کااچهاانتظام پردے
ی بڑا سے کاسب معاشرے وی ٹی زمانہ فی ہوگاکہ جانہ کہنابے یہ چنانچہ لگے۔ سمجهنے ؟یہ کررہاہے تربیت کیسی ہے۔لیکن مرب ّّ
نہیں توجہ بهی بالکل طرف کی اس تولوگ کہاجائے لئے کے بازرہنے سے وی کوٹی اگرلوگوں ہے۔ نہیں بات ہوئی چهپی سے کسی
وہ میں عمومااان ہیں اچ ّهاکہتے کویہ پروگرامز اورجن ہیں توہوتے پروگرامزبهی اچهے میں اس کہ ہیں دیتے پردلئل اس بلکہ کرتے
پہن ہی قبہ جبہ صرف لوگ یہ ہیں کرتے خطاب علماء میناکثربدمذہب جن ہیں۔ جاتے کئے پیش میں رنگ جودینی ہیں پروگرامزہوتے
پرڈاکہ عقائد کے عوام سے طریقوں اورمختلف ہیں جاتے کرنمودارہو پہن بهی وپتلون کوٹ منڈے داڑهی بسااوقات بلکہ آتے کرنہیں
اپنی سے سازی جعل ماہرانہ اتنی لوگ اوریہ ہیں۔ ڈالتے
کی قسم ہیں۔اکثراس عقائداپنالیتے کے ان رفتہ متاثرہوکررفتہ سے علماء بدمذہب پاتے۔اوران سمجه نہیں بهی بالکل کو کاری فریب کی
میں ہی حال اختیارکرلی۔بلکہ کرگمراہی دیکه یاوڈیو پروگرام وی ٹی کے بدمذہب فالں نے شخص فالں کہ ہے جاتی کومل سننے باتیں
فحش کوتین والے چالنے سسٹم کیبل ایک نے حدیث منکر زمانہ بدنام ایک میں لئنزائیریاکراچی کہ دی اطالع نے شخص ثقہ ایک
وی ٹی طورپرلوگ عام جب کہ چالئے میں وقت پرایسے سسٹم کیبل اپنے ڈی وڈیوسی کی اس وہ کہ کهلوادیئے لئے اس چینلزصرف
کیبل نے حدیث منکر اسی بهی میں کراچی مصطفی گلستان کہ دی اطالع نے شخص اورثقہ ایک طرح اسی ہوں۔ بیٹهتے سامنے کے
لوح سادہ کتنے جانے پرچالئے۔نہ سسٹم کیبل وڈیواپنے کی اس وہ کرلیاکہ پرآمادہ بات دیکراس رقم معقول کوایک والوں چالنے سسٹم
کے لوگوں چند سوائے ہے۔ ہوئی چهائی خاموشی مسلسل سے طرف کی سنت اہل مگرافسوس گے؟ شکارہوں کے بهیڑیوں ان مسلمان
مفتی جب ہے معاملہ تووہ ہے۔یہ فسادکاشکارہورہی مسلمہ امتّ وقت ۔اس تیاّرنہیں بهی لئے کے سوچنے میں بارے اس کوئی قول بہ ّٰ
فتوی پربهی قول کوچهوڑکرمرجوح ّٰ حالت نے علماء جب کہ ہیں جاتی مل مثالیں کئی کی قسم اس میں فقہیہ دیناجائزہوجاتاہے۔کتب
ہللا رحمہ ہند اعظم مثالمفتی دیئے۔ فتوے پربهی اقوال کے ثالثہ ائمہ بلکہ اقوال کوچهوڑکرمرجوح اقوال راجح ہوئے کودیکهتے زمانہ
ہینتوآپ مبتالہوجاتے میں اورگناہ کرتے نہیں پرعمل مذہب حنفی مینمذہب بارے مفقووالخبرکے لوگ فرمایاکہ مالحظہ جب نے تعالی
تعالی ہللا رحمہ
ّٰ تعالی ہللا رحمۃ مالک امام نے
ّٰ احادیث نصوص کامذہب احناف میں سلسلے مفقودالخبرکے دیا۔حالنکہ پرفتوی قول کے
لیلی ابی ابن کامسلک تعالی ہللا رحمہ مالک امام ۔جبکہ ہے پرمشتمل
تعالی ہللا القدیررحمہ فتح پرتهااورصاحب قول کے تعالی ہللا رحمہ ّٰ
ّٰ
تعالی ہللا رحمہ لیلی ابی ابن کہ ہیں فرماتے
ّٰ تعالی ہللا رحمہ ہند اعظم کرلیاتها۔مگرمفتی رجوع سے اس نے
ّٰ احوال کے امت پهربهی نے
دیا۔ پرفتوی اس مطابق کے اصولوں فقہی ہوئے کودیکهتے
تعالی ہللا رحمہ شامی عابدین ابن عالمہ الفقہاء خاتم
ّٰ :کہ ہیں فرماتے
جوازکافتوی کے ان دیاکرتاتهااوراب کافتوی ممانعت کی باتوں تین میں پہلے کہ ہیں فرماتے ہللا رحمہ سمرقندی ابواللیث فقیہ’’
سلطان وہ کہ جائزنہیں لئے کے عالم دیتاتهاکہ فتوی طرح اسی ،نہیں لیناحالل پراجرت قرآن تعلیم دیتاتهاکہ فتوی میں دیتاہوں۔پہلے
کے قرآن تعلیم مگراب جائے۔ کرنے پروعظ اجرت میں دیہاتوں وہ کہ جائزنہیں لئے کے اورعالم اختیارکرے صحبت کی)بادشاہ(
‘‘کرلیا۔ رجوع سے ان نے میں وجہ کی جہالت کی اوردیہاتیوں کی حاجت کی لوگوں ،خوف کے ضیاع
)لہور اکیڈمی سہیل :مطبوعہ ۱۵۷صفحہ ۱جلد عابدین ابن رسائل(
لکه دلئل مع اعتراض کے بدمذہبوں میں اس کیونکہ سمجها غلط ہی تونہایت میں شروع نے کوعلماء کالم علم طرح اسی
ہی نہایت کی جڑپکڑجائیں۔لہذااس نہ ہی عقائد غلط یہ میں دل کے والے پڑهنے کہیں تهے کرتے خوف حقہ کرردکیاجاتاتهااورعلماء
تعالی ہللا رحمہ سنت اہل امام ۔ کی مخالفت سے شدت
ّٰ :کہ ہیں لکهتے
تعالی ہللا رضی مالک بن انس حضرت کہ ہے منقول’’ّٰ تعالی ہللا رحمہ سیرین ابن عالمہ شاگردحضرت کے عنہ
ّٰ میں خدمت کی
ٓ ٓ
احادیث کچه کی سنناچاہتا۔عرض نہیں ہیں۔فرمایامیں کوسناناچاہتے اپ پاک کالم ایات کچه ہم کہ کی عرض اور حاضرہوئے دوبدمذہب
اٹهتاہوں۔آخروہ میں ٔ
جاو۔ورنہ چلے سے یہاں دونوں تم اصرارکیاتوفرمایاکہ نے چاہتا۔انہوں سننا نہیں فرمایامیں ہیں۔ سناتے ﷺ نبوی
تها؟ توکیاحرج لیتے سن واحادیث آیات کچه سے حضوراگران کی عرض نے ہوگئے۔لوگوں رخصت سے وخاسروہاں خائب دونوں
رہ میں دل میرے تاویالت لگادیناوروہ وتاویل وضاحت )فاسد( کچه ساته کے واحادیث آیات وہ کہ ہوسکتاہے کیاکہ خوف نے فرمایامیں
ہوجاوں۔ ہالک جائیں۔اورمیں
ٔ
رضافاونڈیشن :مطبوعہ ۱۰۶ص ج ۱۵جدید رضویہ فتاوی(
ٔ )لہور
تعالی ہللا رحمہ عبدالعزیزپرہاروی عالمہ والمحققین المتکلمین عمدة المنقول المعقول جامع
ّٰ :ہیں فرماتے
تعالی ہلل
ّٰ لی۔ نہ حدیث کوئی سے وجہ کی ہونے عادل غیر سے کالم اورعلماء فرمائی تصنیف کتاب ایک میں مذمت کی کالم علم
حدیث کوئی سے ان نے مگرمیں تهی عالی سندبہت کی ان میں حدیث کہ کوپایا۔باوجودیہ ابوبکرنیسابوری قاضی نے میں نیزفرمایاکہ
تعالی ہللا رحمہ ابوبکرشاشی تهے۔امام کرتے پیروی کی مذہب اوراشعری تهے متکلم وہ کیونکہ لی نہ
ّٰ ہللا کالم علماء فرمایاکہ نے
ّٰ
تعالی تعالی ہللا سے وجہ کی خوض کثرت میں وصفات ذات کیّٰ اسالم علماء اگرکوئی فرمایاکہ نے مشائخ بعض ہیں۔ جهگڑتے سے
ہونگے۔ نہ داخل متکلمین میں اس تو کرے وصیت لئے کے مکتبہ :مطبوعہ ۔ ۲۳۲۴ص نبراس(
)ملتان حقانیہ
توعامۃ گئے دیئے نہ میں رنگ اسی جوابات کے اپنایاگیااوربدمذہبوں کونہ کالم اگرعلم اب دیکهاکہ نے اسالم علماء مگرجب
کے جاننے عقائدکالمیہ لئے کے علماء باقاعدہ لئے کے بچانے سے کوگمراہی مسلمین توعوام گے ہوجائیں فاسد عقائد کے المسلمین
تعالی ہللا کثرهم سنت اہل علماء فرمایا۔چنانچہ کفایہ کوفرض منطق نے غزالی سیدناامام دیا۔ پرفتوی وجوب
ّٰ کتابیں میں کالم علم نے
ٓ
اہتمام کاباقاعدہ اس میں فتاوی اپنے نے کرام فقہاء ۔ گئیں پرلکهی مذاق اسی تفاسیرقران پوری پوری کہ حتی فرمائیں تصنیف
تعالی ہللا رحمہ بریلوی فاضل اعلیحضرت سنت اہل فرمایا۔خودامام
ّٰ فرمایا۔ مختص کے کام کواسی حصے نویں کے رضویہ فتاوی نے
وی ٹی پڑهایاجاتاہے۔آج سے حیثیت کی فن ترین اہم ایک کوباقاعدہ کالم علم میں اسالمیہ مدارس سے عشروں کئی اوراب
ہینوہ حامل کی اہمیّت کتنی اشیاء یہ میں شکل کی اورجدیدتہذیب روکانہینجاسکتا۔ سے کوان نسل نئی کہ ہے مسئلہ یہی اوروڈیوکابهی
اوروڈیوسے وی ٹی عقائدبهی کے عوام لوح سادہ وکرداربلکہ اخالق ،ورواج رسم ،عادات کی لوگوں نہیں۔ مخفی سے عقل ذی کسی
کاکام عقائدواعمال اصالحّ ہو ممکن تک جہاں سے ذرائع ان کہ ہے یہی کاتقاضابهی حکمت چنانچہ ہیں۔ متا ٔثرہوتے حدتک بڑی
فتوی کے حرمت عدمّ کی پروگرامزاوروڈیوفلم وی ٹی جائزامورکے لئے کے لیاجائے۔اوراس ّٰ سنت اہل علماء ہوئے کرتے پرعمل
ٓ
اوران بچانے کوفسادسے امت کہ ہے اورایساکرناضروری کریں۔ روشن کاچراغ عقائدواعمال سچے میں کدہ ظلمت کراس بڑه اگے
کاموثر کرنے اصالح کی احوال کے فتوی ہی دونوں ّمت اورفسادا ّمت ا اصالحّ کہ نہیں مخفی سے علم اوراہل ہے۔ ذریعہ ترین ٔ
ّٰ کے
ہیں۔ کاباعث تبدیلی
وسلم وآله علیه اہللاتعالى وصلى عزوجل أعلم ورسوله أعلم تعالى واہللا
الشاذلی القادری صدیق ابوبکر محمد:کتبہ
Abubaker Siddiq
I am Mufti Ary Qtv and appearing in two programes weekly 1. Aap kay masail ka hal on every monday at
7:30 pm to 8:30 pm and 2. Roshani on every wednesday at 9:00 am to 10: 00 am. As well I am Shariah
consultant at Faysal bank Ltd. As well I am general secratory of Tooba Welfare Trust.
Powered by Blogger.