بہت سارے دوست احباب پریشان تھے کہ بچوں کو اردو پڑھنی تک نہیں آتی۔ میرے پاس ایک خود
ساختہ طریقہ کار ہے غلط یے یا
صحیح اسکی کوئ گارنٹی نہیں الحمدہللا مجھے اسکے نتائج ملے ہیں۔ بچوں کو پہلے دن ا تا ے تک پڑھائیں۔ لکھتے ہیں ویسے ہی اردو کے لکھنے کے دو طریقے ہیں۔ ب اور ب کی آدھی Abc small and capitalپھر ان کو کہیں کہ جیسے شکل۔بچوں کو آدھی شکل یا ٹنڈوں کی خوب پہچان کروائیں یہاں تک کہ وہ فورا بتادیں یہ کس حرف کی آدھی شکل ہے۔ اب بچوں کو بتائیں اتا ے تک کچھ حروف ایسے ہیں جو شرارتی حروف کہالتے ہیں۔شرارتی حروف کی آدھی شکل نہیں ہوتی یہ خود ہر ایک سے مل جاتے ہیں مگر جب کوئ حر ان کے ساتھ ملنے کی کوشش کرتا ہے تو ملنے نہیں دیتے۔ مثال کے طور پہ ب +و= بو و +ب= وب اب اوپر دی گئ مثال پہ غور کریں اور باقی حروف کو شرارت حروف کے ساتھ لگا کر دیکھیں کیا ہوگا۔ شرارتی حروف 9ہیں اس لئے ان کو شرارتی نو کہا جاتا ہے۔ ا دڈذ رڑزژ و اب بچوں کو بتائیں کے ہم کس طرح دو حروف کو مال کر دوست بناتے ہیں۔۔ان سے کہیں کہ جب شرارتی حرف آجائے اسکو پورا پورا لکھنا ہے کیونکہ اسکی آدھی شکل نہیں ہوتی۔ بچوں کو ا تا ے +ا لگانے کا کہیں۔ با پا تا ٹا ایسے ہی ے تک لگائیں۔جب بچے اچھے طریقہ سے یہ لگا لیں تو آپ کوئ سے بھی دو حرف بورڈ پہ لکھ دیں اور کہیں کہ ان میں کسی ایک کو ساتھ لگائیں اور دیکھیں کن کن چیزوں کے یا بامعنی الفاظ بنتے ہیں۔س جیسے میں مثال میں ل اور ن لکھتا ہوں۔ بال۔۔۔تال۔۔ٹال ۔۔وال۔۔۔۔سال۔۔۔شال۔۔خال۔۔حال۔۔دال اس طریقی سے بچے بہت جلد جوڑ کرنا سیکھ جائیں گے۔ اب روزانہ گیم کے طور پہ ان کو گھر سے کام میں دیں کہ ا تا ے تک و لگاو ن لگاو۔۔۔میرا طریقہ کار یہ ہے کہ بچوں کو کہتا ہوں آپ کو جو حرف اچھا لگتا ہے اس کو ا تا ے تک دوست بنائیں۔س بچے جب آدھی شکلیں اور توڑ جوڑ سیکھ جاتے ہیں تو پھر چھوٹے چھوٹے جملے بورڈ پہ لکھ کر ان سے پڑھاتا ہوں اور ان کو دو رنگ کے مارکر کے ساتھ لکھتا ہوں تاکہ بچے سب حروف کو آدھی شکلیں سمجھ سکیں۔ آپ اسی طرح بچوں کو مشق کروائیں۔ ایک مہینے تک آپ کو رزلٹ ملے گا انشاءہللا۔