Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 7

‫آپ کا صفحہ“‪،‬جنگ سن ڈے میگزین‪،‬اشاعت‪/۱۲:‬جوالئی ‪۹۱۰۲‬ء‪،‬کراچی”‬

‫پروفیسرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی‬

‫بسم ہللا الرحمٰ ن الرحیم‬

‫آپ کا صفحہ“‪،‬جنگ سن ڈے میگزین‪،‬اشاعت‪/۱۲:‬جوالئی ‪۹۱۰۲‬ء‪،‬کراچی”‬

‫“محترمہ نرجس ملک‪،‬ایڈیٹر‪”:‬سن ڈے میگزین‬

‫!‘السالم علیکم ؒ َوبَ َرکَات َہ‬

‫دَم توڑتی ادبی‪،‬صحافتی‪،‬معاشی‪،‬معاشرتی اقدارکاپُرفتن دوراور سن ڈے میگزین کی توانا اشاعت‬

‫جوالئی ‪۹۱‬ء کا تازہ دم‪ ،‬رنگا رنگ ماہرانہ سرورق واال میگزین‪،‬دیکھا‪،‬مانا‪ ،‬پڑھا‪ُ ،‬چونکہ ‪۱۲/‬‬
‫ہمیشہ ہی میگزین کی ابتدا ”آپ کا صفحہ“سے ہوتی ہے‪،‬لہٰ ذا‪ ،‬اِس ہفتہ بھی سب سے پہلے اِسی سے‬
‫آغازکیا‪،‬خطوط اور خطوط نگارسارے ہی جانے مانے‪ ،‬محظوظ کرگئے‪،‬مدیرہ صاحبہ نے تقریبا ہر‬
‫تبصرے کا جواب دیا لیکن اس بار جوابات میں صحافتی ناقدری اور اخباری صنعت کا ایسا لہو ُرالدینے‬
‫واال ”سچ“ موجود تھا کہ طبیعت بے حد اُداس ہوگئی‪،‬دل سے اخباری صنعت اور تما م پریس(صحافی‬
‫اور عملہ) کے افراد کی بحالی‪،‬خوشحالی اور قدردانی کی دعائیں نکلیں۔محمد سلیم راجا کا خط واقعی‬
‫قاب ِل انتخاب تھا۔دو تین ہفتے سے”ہرجائی توتا“ غائب ہے اور اب خاص الخاص ِچٹّھی ”محبت آمیز‬
‫گالبی ربن اور سرخ پاش لفافے“میں پیش کی جاتی ہے۔زیادہ تر قارئین صفحات میں کمی کی شکایت‬
‫وابستگان‬
‫ِ‬ ‫بھی کرتے ہیں‪ ،‬میں اُن سے دست بستہ التماس کروں گا کہ آپ سب میگزین اور متعلقین و‬
‫میگزین کی ہر ممکن بقاء کی دعائیں فرمائیے‪،‬ہر ہفتہ مختصر ترین صفحات میں رنگارنگ صفحات‬
‫پردین و ہدایت‪ ،‬سیاست‪،‬صحافت‪،‬گھر گرہستی‪،‬عالمی احوال‪،‬انٹرویو‪ ،‬ادب‪ ،‬تعلیم‪،‬کتابوں پر‬
‫تبصرے‪،‬قارئین کی محفل اور اُن سے رابطہ‪،‬شوبزوغیرہ‪،‬سبھی کچھ تو اپنی بہترین حالتوں کے ساتھ‬
‫موجود ہوتا ہے‪ ،‬سب سے بڑھ کر زَ بان و بیان اور امال و تلفظات کی صحت کا خیال رکھا جاتا ہے‪،‬تو‬
‫ایسے اخباری جریدے کو تو عالمی طور پر سراہا جانا چاہئے کہ اس میگزین نے نہ صرف ریاستی‬
‫ملحوظ خاطر رکھا‪ ،‬بلکہ ”پاکستانی پریس“اور ادارتی پالیسی کی ُحرمت کا بھی قدم قدم پر‬
‫ِ‬ ‫اصولوں کو‬
‫خیال رکھا اور ”ناممکن“کو ”ممکن“بنایا۔بھال کون سی ٹیم اور اُس کی مدیرہ بیس صفحات میں کھینچ‬
‫تان کرکے ”والدہ نمبر“‪”،‬والد نمبر“‪”،‬رمضان اسپیشل“‪”،‬عید اسپیشل“‪”،‬حج اسپیشل“‪”،‬سالنامہ“ وغیرہ‬
‫شایع کرسکتی ہے؟؟یعنی‪،‬میگزین کا بھی ایک شخص‪ ،‬اداروں کا کام کررہا ہے‪ ،‬ادارے اور اپنے پیشے‬
‫سے ”وفا“کی اس سے بڑھ کربڑی مثال اور کیاہوگی؟‬

‫بہرحال نرجس ملک کے دل کا درد واقعی ُرال گیا‪ ،‬ہر ممکن تعاون کے لئے ہم کمتر‪،‬بے بس‬
‫قارئین‪،‬ہر لمحہ حاضر ہیں‪ ،‬بس ہر مشکل کے بعد آسانی ہے‪ ،‬یقین رکھئے کہ اچھے دنوں کا آغاز بہت‬
‫!جلد ہوگا‪ ،‬اِن شاء ہللا‬
‫!بھال بتائیے‬

‫یک آزادیئ پاکستان‪ ،‬جنگِ بقائے‬‫روزنامہ جنگ جیسا وقیع اور وسیع اُردو جریدہ جس نے تحر ِ‬
‫ت ریاست(‪۱۷۹۱‬ء) اور دیگر قومی سانحات کو اپنی ذاتی ذمہ داری جانتے‬ ‫ریاست(‪۵۶۹۱‬ء)‪،‬جنگِ شناخ ِ‬
‫ت پاکستان“ اور اُس کے اراکین‬
‫محسن صحاف ِ‬
‫ِ‬ ‫ہوئے روز و شب ریاست اور حکومت کا ساتھ دیا‪ ،‬آج وہ ”‬
‫یفر کردار‬
‫و متعلقین کس قدر پریشان ہیں؟ہللا ہی ان کی پریشانیاں دُور کرسکتا ہے اور ظالموکو بدترین ک ِ‬
‫!تک پہنچا سکتا ہے‪،‬آمین‬

‫خاک پڑے ایسی تبدیلی پر‪،‬جس ”تبدیلی“نے عوام کے منھ کا نوالہ چھین لیا‪ ،‬رزق حالل سے‬
‫وابستہ محنتی افراد اپنے روزگار اور اپنی تن خواہ تک سے محروم کردئے گئے‪ ،‬اُس دور میں ”عوام‬
‫کا احوال“ خاک تبدیل ہوا ہے؟‬

‫روسی بھی گوربا چوف کی جہالت اور ظلم کو اُس وقت تک ”تبدیلی“سمجھتے اور کہتے‬
‫رہے‪،‬جب تک اُس جاہل‪،‬ظالم‪ ،‬ناتجربہ کار نے روس کے ٹکڑے ٹکڑے نہ کردئے اور خود امریکا فرار‬
‫ہوگیااور وہیں مستقل قیام کیا۔یہ کیسی تبدیلی ہے‪،‬جس میں پاکستان کی نظریاتی‬
‫سرحدیں‪،‬مذہب‪،‬تحریر‪،‬تقریر‪ِ ،‬دین دھرم‪،‬معاش‪،‬تعلیم‪ ،‬طرز رہن سہن‪ ،‬کاربار‪،‬روزگار‪،‬سیاست‪،‬‬
‫معیشت‪،‬معاش وغیرہ‪ ،‬سبھی کچھ ”منفی“طور پر تبدیل ہوا‬
‫ہے؟؟دوا‪،‬غذا‪،‬کاغذقلم‪،‬کتاب‪،‬کاپی‪،‬روٹی‪،‬کپڑا‪،‬مکا ن سبھی منہگائی کے شعلوں میں ہیں۔‬

‫آج میگزین پر لکھنے کو دُکھی دل قطعی راضی نھیں‪،‬ہمارے محسن صحافی کس قدر اذیت اور‬
‫کرب سے دوچار ہیں‪،‬ہم کیا کرسکتے ہیں؟ہم سب ہر ممکن تعاون کے لئے حاضر ہیں‪ ،‬سن ڈے میگزین‬
‫کے لئے تو ہماری جانیں بھی حاضر ہیں‪ ،‬اس میگزین نے ہم سبھی قارئین پر بڑے غیر محسوس‬
‫احسانات کئے ہیں۔‬

‫پریسا“کی ماڈلنگ سے سجے سرورق اور مرکزی صفحات پر عالیہ کاشف نے بہت اچھا ”‬
‫لکھا‪،‬عرفان نجمی نے آؤٹ ڈور عکاسی بھی بڑی مہارت سے کی۔ ملبوسات اور پودوں کی”کلر‬
‫کمبینیشن“کا خاص خیال رکھا گیا۔منور مرزا صاحب کا تجزیہ‪ ،‬پاکستانی اور امریکی ٹرمپ سے ممکنہ‬
‫مالقات (‪/۲۲‬جوالئی ‪۹۱‬ء)سے ایک روز قبل شایع ہوئی‪ ،‬ظاہر ہے لکھی بھی پہلے ہوگی‪،‬لیکن تجزیہ کا‬
‫ایک ایک لفظ ماہرانہ نظریہ کا عکاس ہے‪،‬منور صاحب نے اس مالقات کے مثبت اور منفی ُرخ تحریر‬
‫کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ ماضی کے پاکستانی راہ نماؤں اور موجودہ حکمراں کے ”ویلکم‬
‫پروٹوکول“میں واضح فرق ہوگااور آج (‪/۱۲‬جوالئی ‪۹۱‬ء)کو بخدا یہی ہوا‪ ،‬ظاہر ہے ایک ماہر‪،‬کہنہ‬
‫مشق‪ ،‬منجھے ہوئے تجزیہ کار کے قلم کی آنکھ سو برس آگے تک دیکھتی ہے۔بہترین تجزیہ اور‬
‫تصاویر ہیں۔”قصص االنبیاء علیہم السالم“میں اس ہفتہ محمود میاں صاحب نے حضرت داؤد ؑ پر لکھا‬
‫اور ایک نادر تصویر بھی تحقیق کے ساتھ شایع کی گئی ہے‪،‬مضمون کی تحقیق اور طرز تحریر جامع‬
‫بلکہ ایک سند کی حیثیت رکھتی ہے۔جزاک ہللا نجمی صاحب!طلعت عمران نے مقبول مبلّغ اور نصاب‬
‫ساز عا ِلم شیخ شجاع الدین سے مالقات کرواکے بہت سے ایسے ذہنوں کی گرہیں کھول دیں جو نعوذ باہلل‬
‫قرآن حکیم فرقان مجید کو محض عربی زَ بان کی ایک مقدس ترین کتاب سمجھتے ہیں‪ ،‬حاالنکہ جس قدر‬
‫(قرآن مجید)میں ہے‪،‬اُتنا وقیع علم”عالمی معارف العلوم کے‬
‫ِ‬ ‫وسیع علم (ہر جہت کا) ہللا کے کالم‬
‫شدہ‬‫دائروں“ میں بھی نہ ملے گا۔ناول ”عبد ہللا“ اپنے انداز کے ساتھ جاری ہے۔”پیارا گھر“میں شایع ُ‬
‫ڈاکٹر صاحبہ کے الفاظ نہایت قاب ِل قدر ہیں‪،‬والدین اور اساتذہ کرام کے عالوہ بچوں کے اخبارات‪ ،‬کتابوں‬
‫اور رسائل کے مدیران کو بھی اِن الفاظ کو مشع ِل راہ بنانے کی ضرورت ہے‪ ،‬اس وقت پُرانی نسل اور‬
‫نئی نسل میں ”کیریر کونسلنگ“‪”،‬آگاہی“‪”،‬سمجھوتے“‪”،‬راہ نمائی“وغیرہ کا فقدان ہے‪ ،‬ماضی میں جیو‬
‫ٹی وی کے پروگرام ”کیرئر گائڈنس“یا ایسے ہی کسی ملتے جلتے عنوان والے پروگرام میں شرکت‬
‫ین تعلیم اور طالب علموں کو بھی شریک کیا جاتا‪،‬آج کل وہی سعی‬ ‫بھی کی اور اُس پروگرام میں ماہر ِ‬
‫ڈاکٹر عزیزہ اپنی تحریروں سے انجام دے رہی ہیں۔عائشہ انعام نے اہم مسئلہ پر لکھا‪،‬آج کل نئے تعمیر‬
‫سوئی گیس کی سہولت نھیں بلکہ ایل۔پی۔جی گیس کے سلنڈرز‬ ‫شدہ انتہائی قیمتی فلیٹوں اور مکانات میں ُ‬
‫استعمال کئے جارہے ہیں‪ ،‬جن کا استعمال بھی خواتین خانہ اور بچوں کے لئے تو خاصا خطرناک‬
‫۔موسم گرما کے دسترخوان پر‬‫ِ‬ ‫ہے۔سبز االئچی اور کیلے کے طبی فوائد سے مزید آگاہی (حاصل)ہوئی‬
‫ین جاں کا اہتمام کرگئے۔”متفرق“کے چاروں مضامین ”جب‬ ‫صحت افزا‪،‬رنگا رنگ مشروبات بھی تسک ِ‬
‫انسان چاند پر اُترا“(مظفر فاروقی)اور”ریاس ِ‬
‫ت مدینہ کے متمنی عوام“(ابراہیم خلیل)‪”،‬ترقی کا‬
‫راز“(خالد رضوی)‪”،‬عالمہ اقبال ؒ کی زندہ دلی“(سید مغنی حیدر) اپنے الفاظ اور اپنی تصاویر کے ساتھ‬
‫سبھی ”اصل“تو بیان کرگئے‪،‬ہر جذبے کو بیان کرنے کے لئے صوتی‪،‬لفظی تاثر ہی ضروری نھیں‪،‬‬
‫یونان‪،‬روم‪،‬عرب‪،‬اجنتا(اورنگ‬‫َ‬ ‫اظہار نقوش بہت کچھ بلکہ بہت کچھ بیان کرجاتے ہیں‪ ،‬شام‪ ،‬مصر‪،‬‬‫ِ‬ ‫اکثر‬
‫ب‬
‫آباد‪،‬مغربی ہندستان)‪،‬چین‪،‬ایلوویرا‪،‬وغیرہ کے غاروں کی اندرونی دیواروں نے پُوری پُوری تہذی ِ‬
‫پارینہ کو رقم کرادیا۔سن ڈے میگزین کی تصاویر بھی جذبات کے بہترین اظہار کی معراج (بن جاتی)‬
‫ہیں۔”ناقاب ِل فراموش“جیسے ادب برائے زندگی سے وابستہ مقبول صفحہ پر اس ہفتہ رعنا فاروقی‬
‫صاحبہ نے گذشتہ ہفتے کی ”تشنہ کہانی“کا اختتام بھی دیا اور ایسی دل دہالنے والی کہانی کی مصنفہ‬
‫کا نام بھی دے دیا۔اس ہفتہ منظور احمد کی کہانی آنکھیں دُھندال گئی‪،‬ایسے ظالم معلم‪،‬توبہ اور اس قدر‬
‫کار حالل کا لوازمات موجود تھے‪ ،‬سچ ہے‬ ‫نیک تعلیمی اہلکار‪،‬سبحان ہللا! کہانی میں رزق حالل اور ِ‬
‫کار حالل اپنانے والے کی ہللا خود حفاظت فرماتاہے‪ ،‬تعلیمی بورڈ کا افسر ایمان‬ ‫رزق حالل کھانے اور ِ‬
‫دار اور علیل طالب علم مظلوم تھا‪،‬ظالموں کے نرغے میں دونوں نیکو کار پھنس چکے تھے۔اس لئے‬
‫ہللا نے ان دونوں کی غیبی مدد کا سبب پیدا کردیا‪،‬اس کہانی کا عنوان ”غیبی امداد“ہوتا‪،‬بہت متاثر ُکن‬
‫تحریر ہے۔ڈائجسٹ اور ناقاب ِل فراموش میں شایع ہونے والے یہ لکھاری بڑے ہی خوش نصیب ہیں کہ‬
‫اول تو ”لکھنا“جانتے ہیں‪ ،‬دوم ایک ماہر مدیرہ اُن کی تحریروں کی نوک پلک سنوارتی اور بڑے اہتمام‬
‫سے شایع فرماتی ہیں‪ ،‬سچ ہے کہ اگر نو آموز لکھاری کو ایک مشفق مدیر میسر آجائے تو اُس کا قلم‬
‫ادب اور تعلیم و تدریس کی بقاء کا ضامن بن جاتاہے‪،‬رعنا فاروقی صاحبہ تو برس ہا برس سے جنگ‬
‫کی ٹیم کا فعال حصہ ہیں‪،‬ماشاء ہللا۔سن ڈے میگزین کی ٹیم کے لئے ہر دعا چھوٹی ہے لیکن پھر بھی ہر‬
‫ہفتہ ایک ہی دعا ہے کہ یا ہللا اپنے غیب کے خزانے جنگ اخبار‪،‬بالخصوص سن ڈے میگزین کی ٹیم‬
‫اور دیگر تمام الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے وابستہ افراد پر لُٹادے مالک‪ ،‬سب کی جھولیاں بھردے‪،‬‬
‫سب کی مشکالت کو آسانیوں اور ناکامیوں کو کامیابیوں میں تبدیل کردے‪ ،‬یا ہللا! خادم ملک سمیت ملک‬
‫کا ہر وہ فرد بہترین‪،‬کثیررزق حالل والے روزگار سے وابستہ ہوجائے جو پریشان یا تنگ دست ہے‪ ،‬یا‬
‫ہللا!اُس کو غنی کردے‪،‬یا ہللا! ہر شوہر‪ ،‬ہر بیوی‪ ،‬ہر اوالد‪،‬ہر خانگی رشتے اور ہر گھر کو اپنے اُس‬
‫سن ظن کی بناء پر ماال مال کردے ٰالہی جس کا وعدہ تُو نے ابراہیم ؑ و موس ٰی ؑ‪،‬‬
‫یقین اور اِن کے اُس ُح ِ‬
‫یحیی وایوب‪،‬یوسف ؑ و محمد ﷺسے کیا‪،‬آمین! (پروفیسرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی‪،‬گلبرگ‬ ‫ٰ‬
‫)ٹاؤن‪،‬کراچی‬

‫بسم ہللا الرحمٰ ن الرحیم‬

‫آپ کا صفحہ“‪،‬جنگ سن ڈے میگزین‪،‬اشاعت‪/۱۲:‬جوالئی ‪۹۱۰۲‬ء‪،‬کراچی”‬

‫“محترمہ نرجس ملک‪،‬ایڈیٹر‪”:‬سن ڈے میگزین‬

‫!‘السالم علیکم ؒ َو َب َرکَات َہ‬

‫دَم توڑتی ادبی‪،‬صحافتی‪،‬معاشی‪،‬معاشرتی اقدارکاپُرفتن دوراور سن ڈے میگزین کی توانا اشاعت‬

‫جوالئی ‪۹۱‬ء کا تازہ دم‪ ،‬رنگا رنگ ماہرانہ سرورق واال میگزین‪،‬دیکھا‪،‬مانا‪ ،‬پڑھا‪ُ ،‬چونکہ ‪۱۲/‬‬
‫ہمیشہ ہی میگزین کی ابتدا ”آپ کا صفحہ“سے ہوتی ہے‪،‬لہٰ ذا‪ ،‬اِس ہفتہ بھی سب سے پہلے اِسی سے‬
‫آغازکیا‪،‬خطوط اور خطوط نگارسارے ہی جانے مانے‪ ،‬محظوظ کرگئے‪،‬مدیرہ صاحبہ نے تقریبا ہر‬
‫تبصرے کا جواب دیا لیکن اس بار جوابات میں صحافتی ناقدری اور اخباری صنعت کا ایسا لہو ُرالدینے‬
‫واال ”سچ“ موجود تھا کہ طبیعت بے حد اُداس ہوگئی‪،‬دل سے اخباری صنعت اور تما م پریس(صحافی‬
‫اور عملہ) کے افراد کی بحالی‪،‬خوشحالی اور قدردانی کی دعائیں نکلیں۔محمد سلیم راجا کا خط واقعی‬
‫قاب ِل انتخاب تھا۔دو تین ہفتے سے”ہرجائی توتا“ غائب ہے اور اب خاص الخاص ِچٹّھی ”محبت آمیز‬
‫گالبی ربن اور سرخ پاش لفافے“میں پیش کی جاتی ہے۔زیادہ تر قارئین صفحات میں کمی کی شکایت‬
‫وابستگان‬
‫ِ‬ ‫بھی کرتے ہیں‪ ،‬میں اُن سے دست بستہ التماس کروں گا کہ آپ سب میگزین اور متعلقین و‬
‫میگزین کی ہر ممکن بقاء کی دعائیں فرمائیے‪،‬ہر ہفتہ مختصر ترین صفحات میں رنگارنگ صفحات‬
‫پردین و ہدایت‪ ،‬سیاست‪،‬صحافت‪،‬گھر گرہستی‪،‬عالمی احوال‪،‬انٹرویو‪ ،‬ادب‪ ،‬تعلیم‪،‬کتابوں پر‬
‫تبصرے‪،‬قارئین کی محفل اور اُن سے رابطہ‪،‬شوبزوغیرہ‪،‬سبھی کچھ تو اپنی بہترین حالتوں کے ساتھ‬
‫موجود ہوتا ہے‪ ،‬سب سے بڑھ کر زَ بان و بیان اور امال و تلفظات کی صحت کا خیال رکھا جاتا ہے‪،‬تو‬
‫ایسے اخباری جریدے کو تو عالمی طور پر سراہا جانا چاہئے کہ اس میگزین نے نہ صرف ریاستی‬
‫ملحوظ خاطر رکھا‪ ،‬بلکہ ”پاکستانی پریس“اور ادارتی پالیسی کی ُحرمت کا بھی قدم قدم پر‬
‫ِ‬ ‫اصولوں کو‬
‫خیال رکھا اور ”ناممکن“کو ”ممکن“بنایا۔بھال کون سی ٹیم اور اُس کی مدیرہ بیس صفحات میں کھینچ‬
‫تان کرکے ”والدہ نمبر“‪”،‬والد نمبر“‪”،‬رمضان اسپیشل“‪”،‬عید اسپیشل“‪”،‬حج اسپیشل“‪”،‬سالنامہ“ وغیرہ‬
‫شایع کرسکتی ہے؟؟یعنی‪،‬میگزین کا بھی ایک شخص‪ ،‬اداروں کا کام کررہا ہے‪ ،‬ادارے اور اپنے پیشے‬
‫سے ”وفا“کی اس سے بڑھ کربڑی مثال اور کیاہوگی؟‬

‫بہرحال نرجس ملک کے دل کا درد واقعی ُرال گیا‪ ،‬ہر ممکن تعاون کے لئے ہم کمتر‪،‬بے بس‬
‫قارئین‪،‬ہر لمحہ حاضر ہیں‪ ،‬بس ہر مشکل کے بعد آسانی ہے‪ ،‬یقین رکھئے کہ اچھے دنوں کا آغاز بہت‬
‫!جلد ہوگا‪ ،‬اِن شاء ہللا‬
‫!بھال بتائیے‬

‫تحریک آزادیئ پاکستان‪ ،‬جنگِ بقائے‬


‫ِ‬ ‫روزنامہ جنگ جیسا وقیع اور وسیع اُردو جریدہ جس نے‬
‫ت ریاست(‪۱۷۹۱‬ء) اور دیگر قومی سانحات کو اپنی ذاتی ذمہ داری جانتے‬ ‫ریاست(‪۵۶۹۱‬ء)‪،‬جنگِ شناخ ِ‬
‫ت پاکستان“ اور اُس کے اراکین‬
‫محسن صحاف ِ‬
‫ِ‬ ‫ہوئے روز و شب ریاست اور حکومت کا ساتھ دیا‪ ،‬آج وہ ”‬
‫کیفر کردار‬
‫و متعلقین کس قدر پریشان ہیں؟ہللا ہی ان کی پریشانیاں دُور کرسکتا ہے اور ظالموکو بدترین ِ‬
‫!تک پہنچا سکتا ہے‪،‬آمین‬

‫خاک پڑے ایسی تبدیلی پر‪،‬جس ”تبدیلی“نے عوام کے منھ کا نوالہ چھین لیا‪ ،‬رزق حالل سے‬
‫وابستہ محنتی افراد اپنے روزگار اور اپنی تن خواہ تک سے محروم کردئے گئے‪ ،‬اُس دور میں ”عوام‬
‫کا احوال“ خاک تبدیل ہوا ہے؟‬

‫روسی بھی گوربا چوف کی جہالت اور ظلم کو اُس وقت تک ”تبدیلی“سمجھتے اور کہتے‬
‫رہے‪،‬جب تک اُس جاہل‪،‬ظالم‪ ،‬ناتجربہ کار نے روس کے ٹکڑے ٹکڑے نہ کردئے اور خود امریکا فرار‬
‫ہوگیااور وہیں مستقل قیام کیا۔یہ کیسی تبدیلی ہے‪،‬جس میں پاکستان کی نظریاتی‬
‫سرحدیں‪،‬مذہب‪،‬تحریر‪،‬تقریر‪،‬دِین دھرم‪،‬معاش‪،‬تعلیم‪ ،‬طرز رہن سہن‪ ،‬کاربار‪،‬روزگار‪،‬سیاست‪،‬‬
‫معیشت‪،‬معاش وغیرہ‪ ،‬سبھی کچھ ”منفی“طور پر تبدیل ہوا‬
‫ہے؟؟دوا‪،‬غذا‪،‬کاغذقلم‪،‬کتاب‪،‬کاپی‪،‬روٹی‪،‬کپڑا‪،‬مکا ن سبھی منہگائی کے شعلوں میں ہیں۔‬

‫آج میگزین پر لکھنے کو دُکھی دل قطعی راضی نھیں‪،‬ہمارے محسن صحافی کس قدر اذیت اور‬
‫کرب سے دوچار ہیں‪،‬ہم کیا کرسکتے ہیں؟ہم سب ہر ممکن تعاون کے لئے حاضر ہیں‪ ،‬سن ڈے میگزین‬
‫کے لئے تو ہماری جانیں بھی حاضر ہیں‪ ،‬اس میگزین نے ہم سبھی قارئین پر بڑے غیر محسوس‬
‫احسانات کئے ہیں۔‬

‫پریسا“کی ماڈلنگ سے سجے سرورق اور مرکزی صفحات پر عالیہ کاشف نے بہت اچھا ”‬
‫لکھا‪،‬عرفان نجمی نے آؤٹ ڈور عکاسی بھی بڑی مہارت سے کی۔ ملبوسات اور پودوں کی”کلر‬
‫کمبینیشن“کا خاص خیال رکھا گیا۔منور مرزا صاحب کا تجزیہ‪ ،‬پاکستانی اور امریکی ٹرمپ سے ممکنہ‬
‫مالقات (‪/۲۲‬جوالئی ‪۹۱‬ء)سے ایک روز قبل شایع ہوئی‪ ،‬ظاہر ہے لکھی بھی پہلے ہوگی‪،‬لیکن تجزیہ کا‬
‫ایک ایک لفظ ماہرانہ نظریہ کا عکاس ہے‪،‬منور صاحب نے اس مالقات کے مثبت اور منفی ُرخ تحریر‬
‫کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ ماضی کے پاکستانی راہ نماؤں اور موجودہ حکمراں کے ”ویلکم‬
‫پروٹوکول“میں واضح فرق ہوگااور آج (‪/۱۲‬جوالئی ‪۹۱‬ء)کو بخدا یہی ہوا‪ ،‬ظاہر ہے ایک ماہر‪،‬کہنہ‬
‫مشق‪ ،‬منجھے ہوئے تجزیہ کار کے قلم کی آنکھ سو برس آگے تک دیکھتی ہے۔بہترین تجزیہ اور‬
‫تصاویر ہیں۔”قصص االنبیاء علیہم السالم“میں اس ہفتہ محمود میاں صاحب نے حضرت داؤد ؑ پر لکھا‬
‫اور ایک نادر تصویر بھی تحقیق کے ساتھ شایع کی گئی ہے‪،‬مضمون کی تحقیق اور طرز تحریر جامع‬
‫بلکہ ایک سند کی حیثیت رکھتی ہے۔جزاک ہللا نجمی صاحب!طلعت عمران نے مقبول مبلّغ اور نصاب‬
‫ساز عا ِلم شیخ شجاع الدین سے مالقات کرواکے بہت سے ایسے ذہنوں کی گرہیں کھول دیں جو نعوذ باہلل‬
‫قرآن حکیم فرقان مجید کو محض عربی زَ بان کی ایک مقدس ترین کتاب سمجھتے ہیں‪ ،‬حاالنکہ جس قدر‬
‫(قرآن مجید)میں ہے‪،‬اُتنا وقیع علم”عالمی معارف العلوم کے‬
‫ِ‬ ‫وسیع علم (ہر جہت کا) ہللا کے کالم‬
‫شدہ‬‫دائروں“ میں بھی نہ ملے گا۔ناول ”عبد ہللا“ اپنے انداز کے ساتھ جاری ہے۔”پیارا گھر“میں شایع ُ‬
‫ڈاکٹر صاحبہ کے الفاظ نہایت قاب ِل قدر ہیں‪،‬والدین اور اساتذہ کرام کے عالوہ بچوں کے اخبارات‪ ،‬کتابوں‬
‫اور رسائل کے مدیران کو بھی اِن الفاظ کو مشع ِل راہ بنانے کی ضرورت ہے‪ ،‬اس وقت پُرانی نسل اور‬
‫نئی نسل میں ”کیریر کونسلنگ“‪”،‬آگاہی“‪”،‬سمجھوتے“‪”،‬راہ نمائی“وغیرہ کا فقدان ہے‪ ،‬ماضی میں جیو‬
‫ٹی وی کے پروگرام ”کیرئر گائڈنس“یا ایسے ہی کسی ملتے جلتے عنوان والے پروگرام میں شرکت‬
‫ماہرین تعلیم اور طالب علموں کو بھی شریک کیا جاتا‪،‬آج کل وہی سعی‬ ‫ِ‬ ‫بھی کی اور اُس پروگرام میں‬
‫ڈاکٹر عزیزہ اپنی تحریروں سے انجام دے رہی ہیں۔عائشہ انعام نے اہم مسئلہ پر لکھا‪،‬آج کل نئے تعمیر‬
‫سوئی گیس کی سہولت نھیں بلکہ ایل۔پی۔جی گیس کے سلنڈرز‬ ‫شدہ انتہائی قیمتی فلیٹوں اور مکانات میں ُ‬
‫استعمال کئے جارہے ہیں‪ ،‬جن کا استعمال بھی خواتین خانہ اور بچوں کے لئے تو خاصا خطرناک‬
‫(حاصل)ہوئی۔موسم گرما کے دسترخوان پر‬
‫ِ‬ ‫ہے۔سبز االئچی اور کیلے کے طبی فوائد سے مزید آگاہی‬
‫تسکین جاں کا اہتمام کرگئے۔”متفرق“کے چاروں مضامین ”جب‬ ‫ِ‬ ‫صحت افزا‪،‬رنگا رنگ مشروبات بھی‬
‫ت مدینہ کے متمنی عوام“(ابراہیم خلیل)‪”،‬ترقی کا‬‫انسان چاند پر اُترا“(مظفر فاروقی)اور”ریاس ِ‬
‫راز“(خالد رضوی)‪”،‬عالمہ اقبال ؒ کی زندہ دلی“(سید مغنی حیدر) اپنے الفاظ اور اپنی تصاویر کے ساتھ‬
‫سبھی ”اصل“تو بیان کرگئے‪،‬ہر جذبے کو بیان کرنے کے لئے صوتی‪،‬لفظی تاثر ہی ضروری نھیں‪،‬‬
‫مصر‪،‬یونان‪،‬روم‪،‬عرب‪،‬اجنتا(اورنگ‬
‫َ‬ ‫اظہار نقوش بہت کچھ بلکہ بہت کچھ بیان کرجاتے ہیں‪ ،‬شام‪،‬‬ ‫ِ‬ ‫اکثر‬
‫ب‬
‫آباد‪،‬مغربی ہندستان)‪،‬چین‪،‬ایلوویرا‪،‬وغیرہ کے غاروں کی اندرونی دیواروں نے پُوری پُوری تہذی ِ‬
‫پارینہ کو رقم کرادیا۔سن ڈے میگزین کی تصاویر بھی جذبات کے بہترین اظہار کی معراج (بن جاتی)‬
‫ہیں۔”ناقاب ِل فراموش“جیسے ادب برائے زندگی سے وابستہ مقبول صفحہ پر اس ہفتہ رعنا فاروقی‬
‫صاحبہ نے گذشتہ ہفتے کی ”تشنہ کہانی“کا اختتام بھی دیا اور ایسی دل دہالنے والی کہانی کی مصنفہ‬
‫کا نام بھی دے دیا۔اس ہفتہ منظور احمد کی کہانی آنکھیں دُھندال گئی‪،‬ایسے ظالم معلم‪،‬توبہ اور اس قدر‬
‫کار حالل کا لوازمات موجود تھے‪ ،‬سچ ہے‬ ‫نیک تعلیمی اہلکار‪،‬سبحان ہللا! کہانی میں رزق حالل اور ِ‬
‫کار حالل اپنانے والے کی ہللا خود حفاظت فرماتاہے‪ ،‬تعلیمی بورڈ کا افسر ایمان‬ ‫رزق حالل کھانے اور ِ‬
‫دار اور علیل طالب علم مظلوم تھا‪،‬ظالموں کے نرغے میں دونوں نیکو کار پھنس چکے تھے۔اس لئے‬
‫ہللا نے ان دونوں کی غیبی مدد کا سبب پیدا کردیا‪،‬اس کہانی کا عنوان ”غیبی امداد“ہوتا‪،‬بہت متاثر ُکن‬
‫تحریر ہے۔ڈائجسٹ اور ناقاب ِل فراموش میں شایع ہونے والے یہ لکھاری بڑے ہی خوش نصیب ہیں کہ‬
‫اول تو ”لکھنا“جانتے ہیں‪ ،‬دوم ایک ماہر مدیرہ اُن کی تحریروں کی نوک پلک سنوارتی اور بڑے اہتمام‬
‫سے شایع فرماتی ہیں‪ ،‬سچ ہے کہ اگر نو آموز لکھاری کو ایک مشفق مدیر میسر آجائے تو اُس کا قلم‬
‫ادب اور تعلیم و تدریس کی بقاء کا ضامن بن جاتاہے‪،‬رعنا فاروقی صاحبہ تو برس ہا برس سے جنگ‬
‫کی ٹیم کا فعال حصہ ہیں‪،‬ماشاء ہللا۔سن ڈے میگزین کی ٹیم کے لئے ہر دعا چھوٹی ہے لیکن پھر بھی ہر‬
‫ہفتہ ایک ہی دعا ہے کہ یا ہللا اپنے غیب کے خزانے جنگ اخبار‪،‬بالخصوص سن ڈے میگزین کی ٹیم‬
‫اور دیگر تمام الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے وابستہ افراد پر لُٹادے مالک‪ ،‬سب کی جھولیاں بھردے‪،‬‬
‫سب کی مشکالت کو آسانیوں اور ناکامیوں کو کامیابیوں میں تبدیل کردے‪ ،‬یا ہللا! خادم ملک سمیت ملک‬
‫کا ہر وہ فرد بہترین‪،‬کثیررزق حالل والے روزگار سے وابستہ ہوجائے جو پریشان یا تنگ دست ہے‪ ،‬یا‬
‫ہللا!اُس کو غنی کردے‪،‬یا ہللا! ہر شوہر‪ ،‬ہر بیوی‪ ،‬ہر اوالد‪،‬ہر خانگی رشتے اور ہر گھر کو اپنے اُس‬
‫موسی ؑ‪،‬‬
‫ٰ‬ ‫سن ظن کی بناء پر ماال مال کردے ٰالہی جس کا وعدہ تُو نے ابراہیم ؑ و‬
‫یقین اور اِن کے اُس ُح ِ‬
‫یحیی وایوب‪،‬یوسف ؑ و محمد ﷺسے کیا‪،‬آمین! (پروفیسرسیّدمجیب ظفرانوارحمیدی‪،‬گلبرگ ٹاؤن‪،‬‬ ‫) ٰ‬

You might also like