Professional Documents
Culture Documents
آپ کا صفحہ جنگ سن ڈے میگزین 13 اکتوبر 2019 ڈاکٹرمجیب ظفرانوار حمیدی
آپ کا صفحہ جنگ سن ڈے میگزین 13 اکتوبر 2019 ڈاکٹرمجیب ظفرانوار حمیدی
پُورے میگزین میں محض ایک غلطی،عربی لفظ” ُمشک“کو صفحہ،4:کالم 4پر”موئنث“ لکھ دیا گیا،
ایک ”کشمیرن“ ُمدیرہ ،اِس معیارکی منجھی اُردو لکھ رہی ہے ،کہ ،جس معیاری میزان میں
ایک منجھا ہوا اُردو پروفیسر یا محقق اپنے لفظوں کو تولتا ،پرکھتا ہے .....ستم یہ کہ ،ادبی دُنیا ،اُس
خاتون کو محض ”نرجس ملک“ کا نام دے رہی ہے ،عجب حیرانی ہے ،کچھ پریشانی ہے کہ آخر جناب
محمود شام ؔ کی ایسی کون سی شاگردہ ہے ،جوپروفیسر منصور خان کو بھی ”سر“ کہتی اور لفظوں
سے گویا کھیلتی ہے؟؟کون ہوسکتا ہے؟؟ خیر....آپ ،ایک اہم ترین کشمیری اد بی و تحقیقی شخصیت
پروفیسر ڈاکٹر آفتاب احمد خان (انجمن ترقیئ اُردو) کو فراموش کررہی ہیں ،مالقات شایع
!کروائیے،شکریہ
سحرقائم کررہے منور مرزا صاحب ”ملکی معیشت“ کی بدحالی پر الفاظ و اصطالحات کا َ
سرخی ہے”:آرمی چیف ہیں،لیکن تجزیہ کی ایک ہی تصویر سر اُٹھا اُٹھا کر بین کررہی ہے۔ جس کی ُ
سن رہے ہیں!!“ ،یہ کیپشن ہے یا بم کا دھماکا ؟؟؟ یا تباہ حال معیشت کی
کارباری برادری کے مسائل ُ
تصویر پر ہزاروں واٹ کی روشنی ،جو تمام سیاہ کاریوں اور بناوٹوں کو روشن ترین کئے دے رہی
جالب لکھ گئے ،ریاض شاہد گواہ کرگئے؟ ؔ ہے؟کیا کہیں؟ کیا لکھیں؟؟ وہی الفاظ؟ جو فیض ؔ صاحب یا
قصص االنبیاء“ میں اِس ہفتہ محمود میاں نجمی صاحب”،جامع مسجد اُمیہ“(دِمشق) میں واقع ”
یحیی علیہ السالم کا تذکرہ الئے،سورہئ مریم کی ساتویں آیت
ٰ یحیی ؑکے نقش سے مزین،حضرت ٰ مزار
ِ
جالدی سازش پر منتج سے شروع مضمون کو،بغیر حاللے،سابق شوہر کے ساتھ رہنے والی عورت کی ّ
صطفے ﷺ میں دوسرے ٰ انتقام عورت سے کانپ اُٹھاِ ،
سفر معراجِ ُم ِ کیا گیاُ ،روح لرز گئی اور وجود،
آسمان پر ،رسول ہللا ﷺ سے مالقات فرمانے والے ،ہللا کے برگزیدہ پیغمبر،جو کلمہئ حق کہنے پر،
یحیی“ پُکارے گئے،کا تذکرہئ پُرنُور آسان نہ
بعد ِ شہادت بھی ،ہمیشہ کے لئے زندہ ہوجانے پر ” ٰ
تھا،نجمی صاحب ،ماشاء ہللا یہاں بھی ٹاکم ٹوک اُترے،نجمی بھائی صاحب! سر!! ” ُمشک“(عربی)
! ُمذ ّکر لفظ ہے(دیکھئے ،صفحہ ،۴کالم ،۴سطر ،)۴شکریہ
طلعت عمران نہایت جداگانہ ،تاریک سیاسی گوشے پر روشنی ڈال رہے ہیں اور بھارتی
حکومت کی ایک اور گھناؤنی سازش ”اصالح کی آڑ میں ُمسلم ثقافتی نسل ُکشی“ کو بیان کررہے ہیں،
مضمون نہایت اہمیت اور ”ٹاک شوز“ ،فورمز ،سیمینارز اور ورکشاپس کے لئے بہترین عنوان کا حامل
ہے،فی الوقت جنوبی ایشیأ میں پاک بھارت تعلقات کے درمیان ”مدبرانہ سیاست“کم اور ”تعصب کی
آتشیں خلیج“ زیادہ حائل ہے ،سیاسی اخالقیات کا جنازہ نکل چکا ہے ،رقابت نے مقابل ممالک کے
سربراہان کی نگاہوں کو ِخیرہ کردیا ہے ،کور بینی عام ہے اور دماغ عجب اوہام میں گرفتار ،یہ کسی
اعال راہ نُما ،حکمراں کا شعار نھیں! لگتا ہے ،دونوں منھ کی کھائیں گے ،دُنیا میں مزید تماشا بنیں گے
اور مفاد پرست عالمی ٹولہ ،اپنے مفاد ات کے حصول کے لئے اِن احمقوں کو ہر طرح سے استعمال
کرے گا،
صفحہ02/02:
ریاضت پر مشتمل ہے ،جس نے بھی یہ بساط جمائی ،بڑا سوچ سمجھ کر نصب کی،کہ ،کہیں
جھول نہ رہ پائے ،پھر بھی منور مرزا بے چارے ”ملکی معیشت“پر”قلموں“ پہروں ،رورہے ہیں؟؟
مرکزی صفحات پر عالیہ کاشف عظیمی کا رائٹ اَپ پڑھ کر چونکنا الزمی تھا ،تحریر میں
!!”نرجس ملک“ کے قلم کی گہری چھاپ نے چونکنے پر مجبور کردیا،بہت عمدہ لکھا،شاباش
عبد ہللا ثالث“ کی 14قسطیں (شایع) ہوگئیں ،موجودہ قسط میں ہاشم ندیم بڑے پتے کی بات کہہ ”
گئے کہ”،زندگی بچھڑنے والوں کی طویل فہرست“ کا نام ہے”،دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر
غالب
)،ہوتے تک“( ؔ
نجم الحسن عطاء کو مختصر جگہ ملی ،لیکن اُس محدود ُگنجائش میں بھی ایک کتاب پڑھا
گئے”:شعبہئ صحت ،عرصہ دراز سے بیمار ہے!“عنوانِ ،چ ّالتی خبر ہے اور محکمہ کی زبوں حالی
کا اعالن بھی ،بہت ُخوب تحریر،
نعیم صدیقی کو برسوں بعدپڑھا ،اَب ،سن ڈے میں کشمیر کے حوالے سے تحریر الئے اور
مقبوضہ کشمیر کے کئی مسائل ،چھوٹے سے مضمون میں پیش کئے،
ص ّحی ساز و سامان“(ہیلتھ اینڈ فٹنس) میں ڈاکٹر حسن آفریدی ”گٹھیا“ یا ہڈیوں کی ٹی بی اور ”
ڈاکٹر فوزیہ وقار آلُودہ پانی سے متعلق بہترین آگاہی دے رہے ہیں،
ت قلم
پیارا پیارا ”پیارا گھر“ ،اِس ہفتے عروسہ رفیع ،شاہین انجم اور فرحت عباس کے رشحا ِ
سے آراستہ ہے ،عروسہ کی تحریر میں بھی ،نئی نسل تک ماضی کی روشن اور متنفس اقدار اور
روایات کہ منتقل نہ ہونے کا درد موجود ہے،اِس مضمون نے رات سوتے وقت ،کسی لوری کا کام سر
انجام دیا ،نیند بغیر کسی گولی ،کیپسول ،گہری سے گہری ہوتی چلی گئی،حیدر آباد (دکھن) کے روایتی
کھانوں نے بھرپُور ذائقہ جمایا،
ناقاب ِل فراموش“ میں محترمہ رعنا فاروقی ،اس معیار کی کہانیوں کو سجا سنوار کر پیش فرما ”
رہی ہیں ،جو کسی زمانے میں نئی نسل کی کردار سازی اور شخصیت سنواری کی دلیل ہوا کرتیں
اورب ّچوں کے پاکستانی رسائل و جرائد کی زینت بنا کرتیں ،اِن مساعی میں محمدی بیگم ہوں،بیگم ثاقبہ
رحیم الدین ہوں ،محترمہ نشاط آپا ہوں،محترمہ مہناز رحمٰ ن ہوں ،محترمہ زیبا برنی ہوں ،محترمہ شمع
زیدی ہوں،محترمہ صفیہ ملک ہوں ،محترمہ سیّدہ نقوی ہوں،محترمہ بنت مجتب ٰی مینا ہوں ،خود رعنا
زریں و دیگر.....اِن تمام خواتین نے
فاروقی صاحبہ ہوں،محترمہ صوفیہ یزدانی ہوں یا محترمہ شائستہ ّ
ملک میں تازہ دم ،پُر فکر ادیبوں کی وہ فوج ظفر موج تیار فرمادی ،جسے لفظ کی تقدیس اور تحریر کی
ت عمل“(حافظ عبد المنان) کے واقعات کے تسلسل اور ُحرمت کا احساس تھا ،ڈائجسٹ کہانی ”مکافا ِ
منظر نامے کی تعریف نہ کرنا زیادتی ہوگی،اسی طرح سیف ہللا کی کہانی بھی آپ اپنا تعارف ہوئی،
عجیب بات ہم نے محسوس کی ہے ،کہ”بچوں کا جنگ“ کی ،کبھی کوئی خاتون ُمدیرہ نھیں
بنیں؟؟
آپ کا صفحہ“ وہ گہرا پُرسکون سانس ہے ،جو یقینا پُورا شمارہ سجادینے کے بعد ،ٹیم کے ”
احساس تشکر ثابت ہوتا ہوگا ،کہ
ِ :ذہنوں ،دِلوں اور قلموں کا
آج کا دن بھی عیش سے گزرا +سر سے پا تک بدن سالمت ہے (جون ایلیا)“”،اس ہفتے“ آپ نے ”
میری ذمہ داری کا بوجھ مزید بڑھا دیا،شکریہ! ویسے یہ ”پروفیسر مخلوق“کسی ُکرسی ُورسی کی تمنا
نھیں رکھا کرتی ،صدیوں نھیں بیٹھا کرتی اور جب،بیٹھ جاتی ہے توُ ،کرسی نھیں چھوڑتی ،اِس ُگھمن
یں،بقلم خود ،اپنے تبصروں کو ہفتہ واری
ِ گھیری میں نہ پڑا کیجئے ،نسل نو کو مواقع عنایت فرمائیے ،م
کرنے سے روکنے کی بھرپُور درخواست کرتا ہوں ،جیسے آپ کو پتا ہوتا ہے ،کہ کیا لکھا اور کیسا
“لکھا ،اُسی طرح ہم بھی”دو چار قدم تیرے ساتھ چلے ہیں
٭غلطی :پُورے میگزین میں محض ایک غلطی،تذکیر و تانیث کی ،صفحہ ،4کالم ،4سطر 4میں
ہےُ ”،مشک خودبخود پُوری جگہ کو مہکا دی گی!“ ،بیٹا! ُمشک ”مذ ّکر“(لڑکا) لفظ ہےُ ....”،مشک َمہکَا
“!دے گا
عزیز جہاں بدایونی (اد ؔا جعفری) فرماتی ہیں ؎ ”:یہ فخر تو حاصل ہے بُرے ہیں کہ بھلے ہیں
+دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں“،صدیق فنکار کی فنکاری ،سلیم راجا کی راج دہانی ،سیّد
وارث علی کی وراثت،ملک محمد رضوان کی رضوانیت،ریحانہ ممتاز کی راحت،پروفیسر منصور کا
انصرام،جاوید اقبال کی اقبالیت بھی کسی سے کم تو نہ تھی ،ای میل بھی ایک سے بڑھ کر ایک،
!!جوابات پُرسکون،مجھے معاف رکھو
!!!آن بان ،پھول ،پت ّی ،پان......سب کا،ہر ،ہر ،ہر لحاظ سے ہللا نگہ بان! آمین
)السالم علیکم ؒ و برکاتہ‘ ،محتاجِ دعا(:پروفیسرمجیب ظفر انوار حمیدی ،گلبرگ ٹاؤن ،کراچی