Professional Documents
Culture Documents
Aap Ka Saffha 27 October 2019 Jang Sunday Magazine Editor Narjis Malik by Prof. Mujeeb Zafar Anwar Hameedi
Aap Ka Saffha 27 October 2019 Jang Sunday Magazine Editor Narjis Malik by Prof. Mujeeb Zafar Anwar Hameedi
سرپوش“سے ما ِہ اکتوبر19ء کا آخری شمارہ ،پیشہ َورانہ مہارت کے ُمنھ بُولتے ” ِ
سر اوراق“ کی مانند رہا”،مجھ کو تتلی نے اپنے َرنگ دئے“ڈَھکا،مال،پڑھا ،شان دار ،دیگر ” ِ
عمدہ نسائی شاعری کی دلیل ہے،جس پر عالیہ کاشف عظیمی نے اچھا لکھا،
لڑکی! تم مانو ،چاہے نہ مانو ،میں زندگی بھر”ہامی“ اور ”پیش گوئی“ ہی کو دُرست
تسلیم کروں گا1977 ،ء میں جنّتی ،مسعود احمد برکاتی صاحب نے خود ہمیں ”فرہنگِ آصفیہ“
میں یہی الفاظ اور ،اِن کے سیکڑوں مفاہیم پڑھوا کر لکھوالیے تھے ،اُس زمانے میں ،آپ کے،
اُردو امال کے ”باوا آدم“ ڈاکٹر رؤف پاریکھ گھٹنیوں چلتے اور ہمدر ِد نونہال میں ”نازک صاحب
کا بکرا“ اور ”پٹاخوں کا ہنگامہ“جیسی دماغ پھوڑ ب ّچوں کی کہانیاں لکھتے تھے ،حاجی رؤف
پاریکھ کے نام سے ،آدم جی نگر ،کراچی میں رہتے ،پوچھ لیجئے فون کرکے،مجھ سے ضد مت
کرنا اپنی خالہ ،یا چچی کی طرح ،ایک اتوار ملتا ہے ،اُس میں بھی چخ چخ۔۔۔
فاروق اقدس کے َرنگا رنگ ،باغ و بہار ،رپورٹ نُما"رپو تاژ" نے میگزین کو"دو چاند"
لگادئے ،ظاہر ہے پرنس اور پرنسس دو ہی آئے تھے ،ملکہ کو نھیں الئے ،ملکہ برطانیہ پر بھی
کچھ لکھوائیے ،جاپان ،لندن،بھوٹان ،نیپال وغیرہ میں اَب تک بادشاہت ہے!مجھے لگتا ہے
عیسی علیہ السالم کے تذکرے کی آخری ٰ "قصص االنبیاء"تمام ہونے کو ہے ،اس ہفتہ حضرت
عیسی ؑ شاندار ،سلیقے اور محنت سے لکھا،واہ ٰ قسط پیش کی گئی،محمودمیاں نجمی نے حلیہ
عیسی ؑ پر نبوت کا
ٰ ب کعبہ نے عیسی ؑ کے نزول کا بنیادی سبب وہیں کا وہیں رہا کہ ر ِ
ٰ وا،لیکن
پہال دور کیوں منتج کیا؟ بنی اسرائیل پر یہ شاید آخری نبی ہوئے؟ نجمی صاحب سے آپ ملواتی
ِصالح علوم میں شرم کاہے
ِ نھیں ہیں،ہم اپنی کچھ تحقیقات ہی درست کرلیں گے ،اُن کو دِکھا کر،ا
کی،ڈاکٹر رؤف پاریکھ کے شان دار تلفظاتی صحت والے اَدَبی کالم ،پڑھ سمجھ کر اپنی زَ بان
بھی بھول گیا ہوں ،یاد رکھو بیٹی ،تم "سنڈے میگزین"کی کامیاب ترین ُمدیرہ ہو" ،ڈَنڈے
میگزین"کی ہرگز نھیں ،منور مرزا نے "حاالت و واقعات" میں اِس ہفتہ پھر پاکستان کی کمزور
اور ناقص خارجہ پالیسی پر بہترین تجزیہ تحریر کیا ،کاش کوئی منور مرزا صاحب کا یہ
اصالحی نکتہ جان لے کہ کسی بھی ملک کی معیشت اور بقاء کا بنیادی انحصار اُس کی درست
سمت میں متعین خارجہ پالیسی پر ہوتا ہے،لیکن نھیں ،گانے بجانے ،ٹھمکے ،جھمکے میں مگن َ
نادان قوم ،موٹر سائکلیں اُڑاتی ،پا پیادہ بڈھوں کے شاہراہوں پر قتل عام سے اپنے ہاتھ َرنگ رہی
ہے ،زَ ہر لگتے ہیں مجھے موٹر سائکلیں اُڑاتے جاہل لونڈے ،نہ کالج کے ،نہ جامعہ کے،خبیث
الدہر!کاش سنڈے میگزین ہی پڑھ لیا کریں یہ شتر بے مہار ہر اتوار،منور مرزا نے کتنی عمدہ
بات لکھی کہ ":قومی طاقت کو اپنا ملکی سفیر بنائیں" ،ت َھوک کے حساب سے سفیرُ ،مشیر بھر
لئے ہیں ،سب نا اہل ،حکومت کی طرح!غریب روٹی کو ترس گیا ہے ،کھانے پینے کی عام
اشیاء،انڈے ،دودھ ،ڈبل روٹی ،پاپے ،دہی ،سونے چاندی کے بھاؤ فروخت ہورہی ہیں ،آلو ،پیاز،
ت خرید سے باہر ہیں ،اچھی خاصی تنخواہ اور پینشن پانے واال چیخیں لہسن ،ہرا دھنیا ،ٹماٹر قو ِ
مار رہا ہے ،اس ملک میں تو بیٹی کھانا پینا مشکل ہے ،بیٹی کی شادی کون کرے؟ کون گھر میں
بہوویں سجانے اور داماد اُتارنے کے لئے بیٹے کے سر پر سہرا سجا دیکھے؟بھال کون رزق
شدہ حکومت ہے یا عوام کو توپوں کے دہانوں سے باندھ حالل کمانے واال ہمت کرے گا؟ یہ تبدیل ُ
دیا ہے؟ ایک سابق وزیر اعظم جان سے جارہا ہے لیکن جیل میں بے قصور سڑ رہا ہے ،یہ ہے
تحریک انصاف؟؟ یہ تو ”تاریک انصاف“ ہے ،ایسا تو 70ء کے مارشل الء میں بھی نھیں ہوا ِ
تھا"،خانوادے" میں قمر عباس نے اسلم اظہر صاحب کے بارے میں لکھا ،ہللا کرے تحقیقی
حوالوں سے مکمل ہو ،اِن والے ڈاکٹر صاب کی تحقیق سے تو ڈر ہی لگتا ہے اب،اسلم اظہر
صاحب کی مصور تصویر شاندار ہے ،کیا یہ بھی کمپیوٹر کا کمال ہے؟ کمال ہے!تذکرہ عمدہ
ہے،عالیہ کاشف عظیمی نے زرتاشا پر لکھ دیا ،زرتاشا ماشاء ہللا لگ بھی بہت اچھی رہی ہیں،
ارے وہ چچا چھکن اور وہ محمد حسین ناز صاحبان کہاں چلے گئے؟پتا کرائیے،میرا تو دل
ہولنے لگا اب،منور راجپوت ،منور مرزا کے بعد دوسرے نمبر کے پسندیدہ صحافی ہیں ،اس ہفتہ
"خواتین سیلز ایجنٹس" کا آغازیہ ایسا باکمال لکھا ہے کہ "رپورٹ" کو "مکالمہ" بنادیا ،واہ وا،یہ
کمال تو ہم نے مرزا عظیم بیگ َچغتائی کے ہاں دیکھا اور عالمہ نیاز فتح پُوری نے اس فن کو
ِجال بخشی ،بعد ازاں ب ّچوں کے معروف ناول نگار اشتیاق احمد نے اس فن کو جدید اسلوب عطا
کیا ،ویل ڈن راج پُوت!شفق رفیع نے پروفیسر کے انٹرویو میں عجلت سے کام لیا ،تین نشستوں
کی مالقات کو شاید ایک " ِسٹنگ" میں بُھگتایا ہے،آدھے صفحے کے "ہیلتھ اینڈ فٹنس" کا احسان
دھرنے کی کیا ضرورت تھی؟ دونوں ننھے مضامین پھر بھی ڈاکٹر صاحبان اور امراض کی
بہترین تصاویر کے ساتھ ،عمدہ گیٹ اَپ میں پیش کردئے"،خشک ِجلد" اور "عقل داڑھ" ہمیشہ،
اہم طبی مسائل رہے ہیں،تیسری تحقیق سینئر اسپیشلسٹ ڈاکٹر روفینہ سومرو کے ماہرانہ تجزئے
پر مشتمل تھی ،عبدہللا چل ہی رہی ہے نا ،چلنے دیجئے"روکو مت ،جانے دو!" ،لیکن جب
بوریت محسوس ہو تو"،روکو! مت جانے دو!" "،اِک رشتہ اِک کہانی"چھائی تو "پیارا گھر" نگل
گئی" ،ڈائجسٹ" ُگل کرگئی" ،ناقاب ِل فراموش" اُڑا گئی ،کیا اِس سلسلے کو ”مرحومین“ کے لئے
وقف کردیا گیا ہے؟کسی زندہ پر بھی کسی بچے سے لکھوا لیجئے"،آپ کا صفحہ" میں تو بھیا،
اِس ہفتہ زبردست قسم کی ”دھاندلی“ ہوئی ہے ،اس ہفتہ خادم ملک اور مجیب ظفر کا خط
”اِنعامی“تھا ،لیکن نقش بندی صاحب کہاں نقشہ جماتے؟ سو کھپایا،حاالنکہ نقش بندی نے
"خواتین کو مسطور" لکھا ہے،کہہ دو یہ بھی درست ہے،لیکن "جانے دو!" نابینا ہی تو پڑھ
روردَگار ،ایک آنکھ سے پڑھتا ہوں،دائیں آنکھ کے رہے ہیں" ،آپ کا صفحہ" ،ہللا معاف کرے ،پَ َ
کالے پانی کے ناکام اوپریشن کے بعد ،خادم ملک کا خط بار بار پڑھنے سے متعلق ہے ،محمد
اجمل خان کاجواب بھی گاڑھی تحقیق و تنقید کا شاہکار ہے ،جاوید اقبال نے واقعی اچھا
لکھا،فرحان فرید کی برقی چٹھی مزے دار ہے ،بشیر احمد بھٹی صاحب کے "ٹارزن" نے تو نیند
فشار کرب "ہائی"کروِ کی پُرسکون وادیوں میں اُتارنا شروع کردیا ہے ،ارے لڑکی! کیوں اپنا
ہو؟"روزنامہ جنگ" کے پُرانے بابے ،ٹارزن اور معمہ بازی کے اُسی دور میں تو جیتے ہیں،
جب "پسینہ گالب تھا" ،تم کیا جانو بھال؟؟
سودہ
ہللا ،کائناتوں کا َرب ،آپ سب کو ہر لحاظ سے فعال ،ماال مال ،الغرض بہر طور ”آ ُ
حال“ رکھے ،آمین بجا ِہ سیّد الْ ُمرسلین ﷺ،
نرجس ،دعا کرو کہ میاں محمد نواز شریف صاحب باعزت بری ہوجائیں،آمین ،مجھے وہ بہت
معصوم سے ،اپنے پیارے دوست پروفیسر محمد شاہد اقبال کی طرح لگتے ہیں ،دونوں کے
ناموں میں عالمی ،آفاقی ،نُوری نام ”محمد“ آتا ہے نا!دعائیں! (پروفیسر مجیب ظفرانوارحمیدی،
)گلبرگ ٹاؤن ،کراچی
وہ کیا ہوتا ہے؟ ہاں ،واٹس ایپ ،اس پر آجائیے نا ،مجھے ب ّچے بتا رہے تھے کہ
03242010343پر مل جاؤں گا میں ،اِن شاء ہللا ،ہللا بچائے اِس شیطانی ایجاد سے ،آمین