Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 1

‫شکر کا ُخدا عالم ہر بہ ہیں کرتے تقریر فقط کرتے نہیں غم عالجِ ہیں کرتے تعمیر محل کے خوابوں

وہ منبر ِ‬
‫سر‬ ‫ُ‬
‫ُ‬
‫وہ کا زمانے ہے کتا دھڑ دل میں شاعری ہماری ہیں کرتے تقدیر شکوۂ جو ہم ‪،‬ہیں کرتے خطا ہے کہنا کا ان ‪،‬کیجے‬
‫سے شعروں اپنے ہم ! ہے رہتا پاس دائم کا شاہاں خوشنودئ اُنہیں ہیں کرتے توقیر کیوں لوگ ہماری ‪،‬ہیں ناالں‬
‫سوس ہم جو سایے کے حرص ہیں نہیں چھائے پر ذہن ہمارے ہیں کرتے تسخیر دل کے لوگوں‬ ‫وہی ‪،‬ہیں کرتے مح ُ‬
‫کرتے میر ذکرِ نہ ‪،‬ہیں کرتے کی غالب ثنا میں زمانے اس شاعر بھی ایسے کچھ ہیں پھرتے بنے ہیں کرتے تحریر‬
‫سندر کے گیتوں مدُھر ‪،‬آنکھوں َحسیں ہیں‬ ‫ہمارے ہیں کرتے کشمیر وادئ ذکرِ وہ ہ ُوں حیراں میں ! کر کھو کو دیس ُ‬
‫ہیں کرتے تعبیر ہم سے گر چارہ کو قاتل ہر کہ سکتا نہیں ہو َمداوا !جالب کا َدور‬
‫‪Show less‬‬

You might also like