Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 125

‫میں اکلوتا بیچارہ‬

‫میرا نام علی ہے ‪.‬عمر ‪ 23‬ہے قد ‪ 9. 5‬سمارٹ‬


‫جسم نا زیادہ پتلہ اور نا زیادہ موٹا نارمل ہے صاف‬
‫رنگت ہے اگر کوئی لڑکی پہلی نظر میں مجھ پر مر‬
‫نہیں سکتی تو بلکل نظرانداز بھی بھی نہیں کر‬
‫سکتی‪.‬‬

‫اقرا ‪:‬میری گرل فرینڈ اور ماموں کی سب سے بڑی‬


‫بیٹی ہے ‪.‬مجھ سی ‪ 2‬سال ‪ 2‬مہینے ‪ 13‬دن چھوٹی‬
‫سم ہے چھاتیوں کا‬‫ہے ‪.‬رنگ گورا بالکل سمارٹ ِج َ‬
‫سائز ‪ 32‬ہو گا کمر بالکل پتلی ہے اور گانڈ گول‬
‫مٹول پر زیادہ باہر کو ابھری ہوئی نہیں ہے یعنی کہ‬
‫مناسب جسم اور پتلے خوبصورت نقوش کی حامل‬
‫‪ .‬لڑکی ہے‬
‫مہوش ‪:‬میری گرل فرینڈ کی بہن ہے اور اقرا سے‬
‫سال چھوٹی ہے رنگ تھوڑا سانوال ہے پر بہت ‪2‬‬
‫ہی پرکشش چہرہ رکھتی ہے باڈی کی شیپ بھی‬
‫بہت کمال کی ہے سمارٹ اینڈ سلم جسم چھاتیوں کا‬
‫سائز جسم کے لحاظ سے پرفیکٹ ہے زیادہ بری‬
‫نہیں ہیں اور گانڈ کا سائز بی نارمل ہے جو اس کی‬
‫‪ .‬باڈی کو بہت سوٹ کرتا ہے‬

‫شازیہ ‪:‬سب پیار سے اسے شازی کہتے ہیں مہوش‬


‫سے چھوٹی ہے ‪ 2‬سال اور اقرا اور مہوش دونو کی‬
‫طرح شوخ و چنچل اور سیکس کا چلتا پھرتا بم ہے‬
‫فگر وغیرہ اسی وقت ڈسکس کروں گا جب اِس کو‬
‫‪ .‬چودنے کی باری آئے گی‬

‫اِس کے عالوہ بھی اقرا کی ‪ 2‬بہنیں ہیں جو چھوٹی‬


‫‪ .‬ہیں ‪.‬جو میری شادی کے بعد جوان ہوں گی‬
‫عشال ‪:‬میری سب سے چوٹی بہن ہے شازی کی ہم‬
‫عمر ہے لیکن مہوش سے پکی دوستی ہے بہت ہی‬
‫زیادہ خوبصورت اور سمارٹ ہے گھر میں سب‬
‫سے چھوٹی ہونے کی وجہ سے بہت الڈلی اور‬
‫ضدی ہے‬

‫باقی کا تعارف وقت آنے پہ آئے گا‬

‫عشا ‪:‬میری بڑی بہن ہے اور مجھ سے ‪ 2‬سال بڑی‬


‫ہے اور بہت ہی کمال کا فگر ہے بڑے ممے ہیں‬
‫پتلی سے کمر اور باہر کو نکلی ہوئی ابھری ہوئے‬
‫گانڈ ‪.‬باقی کرداروں کا باری آنے پہ مینشن کروں گا‬

‫اِس کے عالوہ بھی میری ایک سسٹر ہے پر اس کی‬


‫شادی ہو چکی ہے سو اس کا ذکر نہیں آئے گا اور‬
‫جو بھی کوئی اسٹوری میں آئے گا اس کا تعارف‬
‫اسی وقت کراؤں گا‬

‫اب آتے ہیں کہانی کی طرف ۔۔۔‬

‫فارغ ہوتے ہی ایشال ایک کپڑے سے اپنا منہ اور‬


‫میرے ٹانگیں صاف کر رہی تھی اور مسکراتے‬
‫ہوئے‬

‫ایشال ؛ گندے بھائی ساری منی میرے منہ پر پھینک‬


‫کر منہ گندا کر دیا‬

‫میں ؛ شکر کرو منی منہ پر پھینکی ہے اندر نہیں‬


‫پھینکی ورنہ تم آج بن بیاہی ماں بن جاتی ہاہاہا ہاہا‬
‫ایشال ؛ تو کس نے روکا تھا ڈال دیتے اندر یہ آرزو‬
‫تو میں کب سے لئے پھر رہی ہوں ویسے بھائی آپکا‬
‫‪ ،‬وہ ہے بہت طاقتور‬

‫میں ؛ میرا کیا طاقتور ہے ۔‬

‫ایشال ؛ شرماتے ہوئے آپکا لنڈ اور کیا ۔۔۔۔‬

‫میں ؛ ابھی تو تم نے اس کی طاقت دیکھی کہاں ہے ۔‬

‫ایشال ؛ تو دکھا دو نا اب تو میری بے چینی اور بڑھ‬


‫گئی ہے دل کرتا ہے اسے ابھی اپنے اندر لے لوں ۔‬

‫میں ؛ کمینی کیوٹی کتنی جلدی ہے لگتا ہے تمیں آج‬


‫ہی سارا ٹیسٹ سمجھانا پڑے گا ۔۔‬
‫ایشال ؛ بھائی سچ پوچھو تو میں اس ٹیسٹ کیلئے‬
‫بہت ترسی ہوں جب بھی مہوش اور اقرا سے باتیں‬
‫سنتی تھی تو گیلی ہو جاتی تھی اور سوچتی تھی کہ‬
‫کاش مجھے بھی یہ موقع میسر آئے اور میں اپنے‬
‫بھائی کا لے سکوں ۔۔۔‬

‫میں ؛ لیکن ایشال پہلی بار بہت تکلیف ہوگی باجی‬


‫اقصی نے جب پہلی بار لیا تھا تو انکی حالت خراب‬
‫ہوگئی تھی پتہ نہیں تم یہ سب سہہ پاؤ گی یا نہیں ؟‬

‫ایشال ؛ بھائی جو بھی ہے ایک نے ایک دن تو کسی‬


‫نا کسی کا اندر جانا ہے تو کنوارا پن کیوں اپنے‬
‫پہلے پیار یعنی اپنے بھائی کو پیش کر دوں ۔۔۔۔‬
‫میں نے جب ایشال کا یہ پیار دیکھا تو دل بھر آیا میں‬
‫نے ایشال کو اپنی بانہوں میں کس لیا اور ایک‬
‫زبردست فرنچ ِِکس کی اور وہ دیوانہ وار میرے‬
‫چہرے اور گردن کو چومنے اور چاٹنے لگی‬
‫اسکے اس بےتحاشہ فور پلے سے اب میں دوبارہ‬
‫گرم ہونا شروع ہوچکا تھا اور میرے عضو میں‬
‫دوبارہ سے اکڑپن پیدا ہو گیا تھا ۔۔۔‬

‫میں ؛ ایشال دل تو میرا بھی یہی کرتا ہے کہ تمہیں‬


‫آج کی رات اپنی بیوی بنا دوں لیکن میں نے اقرا‬
‫سے وعدہ کیا تھا کہ میں پہلے اسکی بہنوں کی لوں‬
‫گا پھر اپنی بہنوں کی طرف آؤں گا ۔۔۔‬

‫ایشال ؛ بھائی اگر آپ کا دل کر رہا ہے تو یہ بات‬


‫ہمارے درمیان راز رہے گی اور جب تک آپ نہیں‬
‫کہیں گے میں یہ بات مہوش یا اقرا کو نہیں بتاؤں‬
‫گی اور یہ بہنوں سے کیا مطلب آپ میرے عالوہ‬
‫آپی عشا پہ بھی ؟ اور سوالیہ نظروں سے دیکھنے‬
‫لگی ۔۔۔‬

‫میں ایشال کی حاضر دماغی پہ حیران رہ گیا اس‬


‫نے کیسے میری چوری پکڑ لی تھی میں نے انجان‬
‫بنتے ہوئے‬

‫میں ؛ آپی عشا پہ نظر مطلب ۔‬

‫ایشال ؛ بہنوں سے مطلب تو یہی بنتا ہے کہ میرے‬


‫عالوہ کسی دوسری پر بھی آپکی نظر ہے لیکن آپ‬
‫بے فکر ہو جائیں اگر آپ آپی کے ساتھ بھی تعلقات‬
‫چاہتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں مجھے تو‬
‫میرے حصے کا پیار ملنا چاہیے البتہ آپی بہت‬
‫سخت مزاج ہیں اور وہ ہمارے ساتھ بھی اس طرح‬
‫کا مذاق نہیں کرتیں اس لئے مجھے نہیں لگتا کہ وہ‬
‫مانیں گی ۔۔۔۔‬
‫میں ؛ ارے میں نے ایسا کب کہا ہے ویسے بھی آپی‬
‫کی شادی ہونے جا رہی ہے اس لئے انہیں ایک‬
‫مستقل مرد مل جائے گا تو شائد ان تک نوبت نا آئے‬
‫۔۔۔‬

‫ایشال ؛ ویسے آپی جیسا فگر کسی کے بھی پسینے‬


‫چھڑا سکتا ہے پھر آپ جیسا سیکسی بندہ جو دن‬
‫رات سیکس کرتا رہتا ہو انکے متعلق ذہن میں کچھ‬
‫نا رکھتا ہو یہ ہو نہیں سکتا ۔۔۔‬

‫میں ؛ تم بہت کمینی ہو چکی ہو ہاہاہا ہاہا ۔‬

‫ایشال ؛ آخر آپ کی بہن ہوں ہاہاہا ہاہا‬


‫ایشال کی باتوں سے یہ اندازہ لگانا اب مشکل نہیں‬
‫تھا کہ وہ ساری کشتیاں جال چکی ہے اور ایسی‬
‫لڑکی کو چھوڑ دینا اسکی محبت کی توہین ہے اس‬
‫لئے میں ذہنی طور پر تیار ہو چکا تھا کہ آج رات یہ‬
‫سنگ میل عبور کر ہی لیا جائے ۔۔۔‬
‫ِ‬
‫میں ؛ تو پھر چلیں ان فضاؤں میں جہاں نشہ ہے‬
‫سیکس کی چھاؤں میں اور اسکی چھوٹی چھوٹی‬
‫چھاتیوں پہ ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا ۔۔۔‬

‫ایشال ؛ میرے لنڈ کو مھٹی میں بھرتے ہوئے تیرے‬


‫رستے میں کھڑے ٹانگیں کھول کہ ہم ہیں دیوانے‬
‫کریم رول کہ ۔۔۔۔‬

‫میں اب کروٹ لے کر دایاں ہاتھ ایشال کی مموں پہ‬


‫پھیرتے ہوئے اسکے پیٹ پہ لے آیا اور پہلے ہاتھ‬
‫اسکی قمیض کے اوپر اور پھر قمیض کے اندر لے‬
‫جا کر ناف کی نچلے اور شلوار کے اوپری حصے‬
‫پہ پھیرنے لگا اور ہونٹ اسکی گردن سے لگا کر‬
‫اوپر کان کی لو کو گرفت میں لے لیا جس سے‬
‫ایشال کا جسم لرزنے لگا اور اسکے ہاتھ کی گرفت‬
‫لنڈ پہ زور پکڑتی گئی ساتھ ہی اس نے ہاتھ شلوار‬
‫کے اندر ڈال کر لنڈ پکڑ لیا اسکا سانس پھول رہا تھا‬
‫اور سانس سسکیوں میں بدل رہی تھی میں نے اب‬
‫قمیض آگے گلے تک اوپر کی تو اس نے کمر اٹھا‬
‫کر اس نے اوپر کرنے میں مدد دی میں نے اسکے‬
‫ممے برا کے اندر ہی دبانے شروع کر دئے اور‬
‫پھر برا بھی اوپر سے ہٹا دی اور اسکے مموں پہ‬
‫حملہ کر دیا‬

‫وہ اب بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپ رہی تھی‬


‫اور لنڈ کو ادھر اُدھر ہال رہی تھی میں اس سے کہا‬
‫کہ ایشال جانی تھوڑی اوپر اٹھو تمہاری قمیض‬
‫اتارنی ہے وہ اٹھی اور ایسی اٹھی کہ اور اسنے‬
‫اپنی آگے پیچھے سے قمیض پکڑی اور اتار کر‬
‫سائیڈ پہ رکھ دی اور پھر برا کی ہک کھولی اور وہ‬
‫بھی اتر کر قمیض پر رکھ دی اور آگے بڑھ کر‬
‫میری قمیض پکڑی اوپر کھینچی میں نے اپنے بازو‬
‫اٹھائے تو اس نے قمیض اتار کی سائیڈ پہ رکھی‬
‫ابھی بازو اوپر ہی تھے تو اس نے بنیان بھی اتار‬
‫پھینکی اسکی پھرتیاں بتا رہی تھیں کہ آج میرا کسی‬
‫کمسن جوانی سے پاال پڑا ہے پھر اسنے مجھے‬
‫اپنی بانہوں میں بھینچا اور ایک زناٹے دار ِکس‬
‫میرے ہونٹوں پہ رسید کر دی اب ہم دونوں گھٹنوں‬
‫کے بل کھڑے تھے اور جسموں کا اوپری حصے‬
‫ننگا تھا دونوں کے جسموں پر بس شلواریں موجود‬
‫تھیں اور وہ پاگلوں کی طرح میرے ہونٹوں کو کھا‬
‫رہی اور ہاتھ کمر سے نیچے شلوار میں لے جا کر‬
‫میرے ہپس زور سے دبا رہی تھی اسی دوران اس‬
‫نے چھاتی کا زور ڈاال اور مجھے بیڈ پہ گراتے‬
‫ہوئے میرے اوپر لیٹ گئی اور ہونٹوں کو چوستے‬
‫ہوئے گردن سے ہوتے ہوئے چھاتی پہ آئی اور نپلز‬
‫کو بار بار چوسنی کی طرح چوستی گئی پھر اسنے‬
‫زبان نکالی اور ایک طرف سے پھیرتی ہوئی‬
‫چھاتی کے دوسرے طرف تک لے گئی پھر اسنے‬
‫میرے بازو اٹھائے اور دائیں بگل کو سونگھا اور‬
‫پھر اس پہ زبان پھیرنے لگی یہ حرکت اس نے‬
‫بائیں بگل میں بھی دہرائی پھر چھاتی اور چھاتی‬
‫سے ناف پہ آئی زبان ناف میں ُگھماتی گئی یقین‬
‫کریں اس وقت میرا کردار اسکے سامنے کسی بت‬
‫سے زیادہ نہیں تھا اسکے بعد زبان زیر ناف پھیرتی‬
‫اور نیچے آئی اور اس نے شلوار کا ناال کھوال اور‬
‫شلوار اتار کر سائیڈ پہ رکھ دی اور میری داہنی‬
‫ٹانگ کو ران سے چومتی ہو نیچے پاؤں تک گئی‬
‫اور پھر بائیں پاؤں سے چومتی اوپر ران تک گئی‬
‫پھر لن کے اردگرد زبان پھیرنے لگ گئی پھر ایشال‬
‫نے لنڈ کو پکڑا اور ٹوپی کے اوپر زبان پھیری جس‬
‫سے میں لرز اٹھا اس نے لن کے ٹوپی کو منہ میں‬
‫لیا اور چوپا لگانے لگ پڑی حاالنکہ میں کچھ دیر‬
‫پہلے فارغ ہوا تھا لیکن اسکے فور پلے نے مجھے‬
‫اتنا گرم کر دیا تھا کہ میں پھر فارغ ہونے کہ قریب‬
‫تھا میں نے ہلکا سا کہا کہ ایشال میں فارغ ہونے لگا‬
‫ہوں یہ سنتے ہی اس نے لن کی شافٹ کو نیچے‬
‫سے پکڑ کر دو تین بار دبایا اور لنڈ کا پریشر نیچے‬
‫چال گیا میں حیران و پریشان تھا کہ کہ میرے ساتھ‬
‫سیکس کرنے والی لڑکی میری چھوٹی سی بہن ہے‬
‫یا پھر کوئی پی ایچ ڈی پورن سٹار واقعی اس کی‬
‫سیکس سے متعلق معلومات مجھ سے کہیں زیادہ‬
‫تھیں پھر وہ میرے ساتھ لیٹ گئی اور کہنے لگی‬

‫ایشال ؛ بھائی جلدی کرو وہ لمحہ آن پہنچا ہے جس‬


‫کا وقت کا مجھے بے صبری سے انتظار تھا آپ‬
‫جس بات پہ حیران ہیں اس کا جواب بھی دوں گی‬
‫فلحال مجھے اپنا بنائیں اور میری امانت میرے اندر‬
‫ڈال دیں ۔۔۔۔۔‬

‫میں خاموشی سے اٹھا اور اسکی شلوار کو اتارنے‬


‫لگا اس نے کمر اٹھائی میں نے شلوار نکال کر‬
‫سائیڈ پہ رکھ دی اور اسکی ٹانگوں میں آکر بیٹھ گیا‬
‫کہنے لگی‬

‫ایشال ؛ بھائی موبائل الئٹ جال لو کیونکہ آپ نے کہا‬


‫تھا کہ میں تمہیں دکھاتے ہوئے تمہارے اندر ڈالوں‬
‫گا تو میں دیکھنا چاہتی ہوں کہ یہ شاندار لن میرے‬
‫اندر کیسے جاتا ہے ۔۔۔‬

‫اُف یار اس لڑکی کا ذہن تھا یا کمپیوٹر ہم اس وقت‬


‫جو کر رہے تھے اندھیرے میں تھے بس کھڑکی‬
‫سے ہلکی سے الئٹ آرہی تھی جس سے صرف‬
‫جسموں کے خدوخال نمایاں ہو رہے تھے میں‬
‫موبائل ٹارچ جالئی اور ایشال کے جسم پر ہلکی‬
‫سے نظر دوڑائی اس کے جسم کی بناوٹ بلکل‬
‫پاکستانی اداکارہ ماورا سے حد درجہ مشابہت تھی‬
‫اب پھدی اسے سے ملتی تھی یا نہیں‪ ،‬پتہ نہیں‬
‫چونکہ ماورا کی میں نے نہیں دیکھی لیکن یقین‬
‫ہے وہ بھی ایسی ہی ہوگی بہرحال میں تھوک لگا‬
‫کر لن کی ٹوپی پھدی پہ رکھ کر دبائی اور ایشال‬
‫کی طرف دیکھا تو اس نے آنکھوں سے گرین‬
‫سگنل دیا اور لن کو دیکھنے لگی میں جھکا اور‬
‫زور ڈاال تو اس نے کہا کہ‬

‫ایشال ؛ ایک ہی بار ڈال دو میں برداشت کر لوں‬


‫گی‬

‫میں جھٹکا مارا اور لن پھدی کی سرحد توڑتا ہوا‬


‫اندر جا گھسا میں نے دیکھا تو اسکی آنکھوں میں‬
‫پانی اور ہونٹوں پہ مسکراہٹ تھی اور کہنے لگی‬
‫بھائی میں نے کہا تھا کہ برداشت کر لوں گی‬
‫واقعی انسان جب برداشت کرنے پہ آئے تو بہت‬
‫کچھ کر سکتا ہے لن واپس کھینچا تو خون آلود‬
‫اور ایک کنواری پھدی کی سیل کا قاتل بن چکا تھا‬
‫اب میں نے موبائل سائیڈ پہ رکھا اور لن کو آہستہ‬
‫سے واپس اندر ڈاال اور ایشال کے اوپر لیٹ گیا ۔‬

‫میں ؛ ایشال کیسا لگا میرا وہ ۔‬

‫ایشال ؛ بھائی آپکا لنڈ تو کمانڈو نکال تھا اور میری‬


‫امیدوں پہ سو فیصد پورا اترا آپکو میری کیسی لگی‬

‫میں ؛ ایشال تمہاری پھدی تو سونے کے انگیٹھی‬


‫جیسی ہے مجھے ڈر ہے کہیں یہ میرا لنڈا جال کر‬
‫بھسم نا کر دے ۔‬

‫ایشال ؛ بھائی جب جب آپکا لنڈ اس انگیٹھی میں‬


‫جائے گا یہ سونے سے کندن بنتا جائے گا اب آپ‬
‫مجھے اپنے پانی سے سیراب کریں اور اس آگ‬
‫کو بجھائیں ۔۔‬
‫میں ؛ میں نے دھکے لگانے شروع کر دئے اور‬
‫کہا کہ ایشال اندر فارغ ہونے سے کہیں کوئی‬
‫گڑبڑ نا ہوجائے ۔‬

‫ایشال ؛ بھائی میں برتھ کنٹرول استعمال کر لوں‬


‫گی لیکن پہلی بار اندر جانے والے آپکے لن کا‬
‫پانی باہر گرا کر ضائع نہیں کر سکتی ۔۔۔‬

‫میں اسکی گرم باتوں اور آگ جیسی پھدی کے‬


‫آگے زیادہ دیر نا ٹھہر سکا اور پانچ منٹ بعد ایک‬
‫زبردست سیالب آیا اور ہر چیز بہا کر لے گیا شائد‬
‫ایشال بھی اپنی منزل کو پہنچ چکی تھی کیونکہ وہ‬
‫بھی جھٹکے کھا رہی تھی میں ایشال پر بے حال‬
‫ہو کر لیٹ گیا اور وہ ہونٹ چومنے لگ گئی ۔۔۔‬
‫میں ؛ اسکے پیٹ پہ ہاتھ پھرتے ہوئے ہاں اب بتاؤ‬
‫اس چھوٹی کمینی نے یہ سب کچھ کہاں سے‬
‫سیکھا ۔۔‬

‫ایشال ؛ جب بھائی اتنا بڑا کمینہ ہو سکتا ہے تو‬


‫میں چھوٹی سی کمینی کیوں نہیں دراصل میں ایک‬
‫سال سے اردو سیکس سٹوریز پڑھ رہی ہوں اپنے‬
‫موبائل پہ اور آپکے ساتھ سیکس کا آئیڈیا بھی‬
‫مجھے وہیں سے آیا لیکن کسی کو کچھ بتایا نہیں‬
‫حتی کہ مہوش کو بھی نہیں وہ دونوں سمجھ رہی‬
‫تھیں کہ وہ مجھ پٹا رہی ہیں لیکن حقیقت میں میں‬
‫انکو کھیال رہی تھی ۔۔۔‬

‫میں ؛ مان گئے تم سب سے چھوٹی ہو کر بھی‬


‫سب کی ُگرو نکلی ۔۔۔۔۔‬
‫ایشال سے باتیں کر رہا تھا تو مجھے ایسے لگا‬
‫جیسا کمرے کی کھڑکی کے پاس کوئی سایہ ہو‬
‫جو یہ سب دیکھ رہا ہو اب یہ میرا وہم تھا یا‬
‫حقیقت کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا اب سارا سیکس ہوا‬
‫ہوچکا تھا ٹانگیں کانپ رہی تھیں چہرے کی‬
‫ہوائیاں اُڑی ہوئی تھیں میں نے شلوار اوپر کرکے‬
‫باندھی اور آہستہ آہستہ کھڑکی کی طرف گیا ۔۔۔‬

‫سکھ کا سانس لیا اور‬ ‫وہاں کوئی نہیں تھا تب کچھ ُ‬


‫باتھ روم چال گیا اور باتھ روم میں بھی بار بار‬
‫خیال آرہا تھا کہ کوئی تھا یا مجھے وہم ہوا‬
‫بہرحال میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پا رہا تھا‬
‫خیر باتھ روم سے باہر آیا تو ایشال ان سب باتوں‬
‫سے بے خبر میری طرف دیکھ کر مسکرا رہی‬
‫تھی ۔‬

‫ایشال‪ ،‬بھائی اتنی دیر باتھ میں کیا کر رہا تھے ۔‬


‫میں ‪:‬مسکراتے ہوئے کچھ نہیں بس تم نے جو‬
‫تباہی پھیالئی تھی وہ صاف کر رہا تھا‬

‫ایشال ؛ تباہی تو جو آپ نے مچائی وہ وہ بھی کم‬


‫نہیں ابھی تک اٹھنے کہ ہمت نہیں ہو رہی لیکن‬
‫سکون بھی بہت کب سے یہ حسرت لئے بیٹھی‬
‫تھی ۔‬

‫میں نے ٹائم دیکھا تو رات کے دو بج رہے تھے‬


‫ایشال کو بتایا تو وہ کہنے لگی کہ ہاں اب کوئی‬
‫بھی اٹھ سکتا ہے ٰلہزا اسے باتھ روم لے کر گیا‬
‫اسکی ٹانگیں دھوئیں وہ تھوڑی فریش ہوئی کپڑے‬
‫پہن کر اپنے روم چلی گئی اور میرے ذہن میں‬
‫ایک بات بار بار گھوم رہی تھی کہ آیا میں نے جو‬
‫دیکھا وہ سچ تھا یا پھر نظر کا دھوکہ اگر کوئی‬
‫تھا تو کون ہو سکتا ہے اگر ابا اماں ہوتے تو ہم‬
‫جان سے جاتے باقی آپی پہ چک جا رہا تھا یہ سب‬
‫سوچتے نیند آگئی صبح جب آنکھ کھلی باہر آیا‬
‫ایشال کالج جا چکی تھی حیرت تھی کہ وہ کیسے‬
‫چلی گئی بہرحال میری نظر آپی عشا پر گئی میں‬
‫انہیں ناشتہ کا کہا وہ ناشتہ الئیں لیکن انکا تاثرات‬
‫سے مکمل عاری تھا اگر انہوں نے کچھ دیکھا‬
‫ہوتا تو ضرور بتاتی میں بھی خیال کو ذہن سے‬
‫جھٹکا اور ناشتہ کرنے لگا امی نے کہا کہ علی‬
‫بیٹا خالہ کی طرف جانا انہیں کچھ کام تھا میں نے‬
‫جی اور کچھ دیر بعد خالہ کی طرف نکل گیا خالہ‬
‫نے کہا بیٹا کچھ قریبی قصبے سے کچھ سامان‬
‫النے کا کہا میں لے کر واپس آیا تو شام ہو چکی‬
‫تھی اور اقرا ‪ ،‬مہوش اور شازی بھی گھر آچکی‬
‫تھیں سالم کیا مجھے دیکھ دیکھ بہت خوش ہوئیں‬
‫خالہ کچن میں تھیں تو اقرا کے کمرے میں گیا‬
‫اندر جاتے میں گلے اور ایک فرنچ کس کی پھر ہم‬
‫باتیں کرنے اس نے پوچھا ایشال کے ساتھ رات کو‬
‫کیا چونکہ میں نے کو بتایا کرنے سے پہلے لیکن‬
‫اب میں آدھی چھپا گیا اور آدھی بتائی کہ اسکو‬
‫چوپے لگوائے وغیرہ وہ سن کر بہت خوش ہوئی‬
‫اور ضد کرنے لگی کہ آج کوئی بہانہ کر کے یہیں‬
‫رک جاؤ میں نے کہا کچھ کرتا لیکن اماں نہیں‬
‫مانیں گی تو کہنے لگی خالہ کو میں سنبھال لوں‬
‫گی باہر نکال تو مہوش ملی ۔‬

‫مہوش ؛ کزن جان کیسے ہو آجکل گھر کے مزے‬


‫لے رہے ہو ہمیں کوئی لفٹ ہی نہیں‬

‫میں ؛کزن جان ساری لفٹیں آج تمہارے لیے ہیں آج‬


‫رات ۔۔۔‬

‫وہ مسکراتی ہوئی کچن میں چلی گئی پھر چھت پہ‬
‫گیا تو شازی بھی پیچھے پیچھے آگئی ۔۔۔‬
‫شازی ؛ جیجا جی آداب عرض ہے‬

‫میں ؛ آؤ سالی آدھے گھر والی کیسی ہو‬

‫شازی ؛ ٹھیک نہیں ہوں ۔‬

‫میں ؛ کیوں کیا ہوا آدھے گھر والی کو‬

‫شازی ؛ صرف کہتے رہتے آدھے گھر والی کبھی‬


‫بننے کا موقع تو دیتے نہیں ۔‬

‫میں ؛ لگتا ہے تمیں اپنی بہن سے زیادہ جلدی گھر‬


‫والی بننے کی ۔۔۔‬
‫شازی ؛ کیا کریں جیجا جی آپکو دیکھ کر دل‬
‫مچلنے لگتا ہے پتہ نہیں کیا جادو کر دیا ہے ہم‬
‫بہنوں پر ۔۔‬

‫میں ؛ میں نے تو کوئی جادو نہیں کیا بس تم بہنوں‬


‫کی جوانی ہے کہ بی لگام ہوئے جا رہی ہے‬

‫شازی تو ڈال دو نا لگام میں تو کبھی سے ڈلوانے‬


‫کیلئے لگگگگگام راہ تک رہی ہوں ۔‬

‫شازی کی بے باکی ہمیشہ مجھے محفوظ کرتی‬


‫ہے کیونکہ ہمارے خاندان میں اس بولڈ اور صاف‬
‫گو کوئی لڑکی نہیں‪ ،‬میرے ساتھ چارپائی پہ لیٹے‬
‫یہ باتیں کر رہی تھیں ساتھ اپنے جسم سے مجھے‬
‫فل گرمائش فراہم کر رہی تھی ابھی اس سے بوس‬
‫و کنار کرنے مصروف ہی تھا کہ امی کی کال آئی‬
‫اور کہنے لگی بیٹا آج کی رات خالہ کی طرف‬
‫ٹھہر جاؤ وہ کہہ رہی تھی تمہیں کل صبح بھیج‬
‫دے گی میں اندر سے خوش بھی ہوا اوپر سے کہا‬
‫ٹھیک ہے امی جیسے آپ کہیں انہوں نے دعا دی‬
‫جیتے رہو اور فون بند کردیا میں شازی کو بتایا وہ‬
‫بہت خوش ہوئی مجھے پتہ چل گیا یہ سب کام اقرا‬
‫کا ہے میں نیچے جانے لگا تو شازی نے کہا‬
‫جیجو آج آپ کیلئے ایک سرپرائز ہے میں پوچھا‬
‫تو کہنے لگی یہ رات کو پتہ چلے گا میں نے کہا‬
‫ٹھیک ہے دیکھتے ہیں نیچے خالہ نے کھانے‬
‫کیلئے آواز دی ہم نیچے گئے سب نے مل کھانا‬
‫کھایا اور خوش گلیاں کرنے لگئے تھوڑی بعد‬
‫مہوش سب کیلئے گرم دودھ الئی سب نے بھی‬
‫دودھ پیا اور تھوڑی بعد خالہ نے کہا کہ مجھے‬
‫نیند آرہی ہے آپ لوگ باتیں کرو میں سونے جا‬
‫رہی ہوں وہ کمرے میں چلی گئیں کچھ ہی دیر بعد‬
‫اقرا بھی اٹھی کمرے کی طرف میں پوچھا کہاں‬
‫رہی ہو تو کہنے لگی سر بہت بھاری محسوس ہو‬
‫رہا ہے تھوڑا لیٹ کر آتی ہوں میں حیران تھا کہ‬
‫اس مجھے روکا اور خود سونے چلی گئی لیکن‬
‫معاملہ اتنا سیدھا نہیں تھا جتنا میں سمجھ رہا تھا یہ‬
‫سب مہوش کا کیا دھرا تھا اس نے دودھ میں‬
‫خواب آور گولیاں مالئیں تھیں کیوں کہ شازی باتھ‬
‫روم گئی تو مہوش نے مجھے سب بتادیا ۔۔‬

‫میں ؛ کزن جان بہت بدمعاش ہو گئی ہو اپنے کام‬


‫کیلئے کسی کو بھی راستے سے ہٹا سکتی ہو‬
‫میری بیوی کو بھی ؟‬

‫مہوش ؛ کزن جان اقرا نے تو ساری زندگی‬


‫تمہارے ساتھ رہنا کیوں نا آج کی رات ہمارے نام‬
‫کر دو ۔‬

‫دیکھ لینا رات بہت لمبی ہے بہت کچھ قربان کرنا‬


‫پڑ سکتا ہے ۔‬
‫مہوش ؛ گانڈ تو قربان کر چکی باقی ایک چیز‬
‫بچی ہے وہ آج میں تمہیں خود دینے جا رہی ہوں ۔‬

‫میں ؛ لیکن تم نے تو کہا تھا آپی عشا کی شادی پہ‬


‫دو گی اور شادی کو ابھی بہت دن پڑے ہیں ۔‬

‫مہوش ؛ میں نے سوچا تمہاری بہنوں کے اندر پتہ‬


‫نہیں کب جانا ہے میں کیوں فالتو میں انتظار کرتی‬
‫رہوں‬

‫میں ؛ اور یہ شازی کا کیا کرنا ہے‬

‫مہوش ؛ شازی ہمارے ساتھ ہوگی یعنی ایک ٹکٹ‬


‫میں دو مزے ۔‬

‫میں ؛ یعنی شازی بھی دینے کے موڈ میں ہے ۔‬


‫مہوش پتہ نہیں اگر اسکا دل کیا تو دے لے مجھے‬
‫کوئی اعتراض نہیں۔‬

‫میں ؛ اب کہاں چلنا ہے ۔‬

‫مہوش ؛ چھت پہ چلتے ہیں ۔‬

‫میں ؛ اور شازی ؟‬

‫مہوش ؛ وہ آجائے گی ۔‬

‫میں ؛ یعنی یہ تم دونوں کی ملی بھگت ہے‬


‫مہوش ؛ ملی بھگت نہیں ہم دونوں اپنے اپنے‬
‫مزے کیلئے اکٹھی ہوئی ہیں یعنی سیاسی اتحاد‬
‫ہاہاہا ہاہا ۔‬

‫میں بھی ہنسنا لگا اور وہ میرا ہاتھ پکڑ کر‬


‫سیڑھیاں چڑھنے لگی ہم چھت پر پہنچے تو میں‬
‫مہوش کو پکڑ قریب کیا اور ِکس کرنے لگا وہ‬
‫بھی بھرپور ساتھ دے رہی تھی میں اسے چارپائی‬
‫پہ لٹاتے ہوئے اس پہ لیٹ گیا اور تھوڑا اوپر ہوا‬
‫اور اسکی قمیض اٹھا دی اور اسکے پیٹ پہ کس‬
‫کرتے ہوئے مموں کی طرف گیا اور برا کو بھی‬
‫ہٹا دیا اور اسکے نپلز چوسنے لگا جبکہ دوسرے‬
‫ممے کو پورا ہاتھ میں لے کر دبانے لگا وہ میرے‬
‫بالوں میں ہاتھ پھیرنے لگی کچھ دیر بعد میں‬
‫نیچے آیا اور مہوش کی شلوار کے نیفے کے ساتھ‬
‫زبان پھیرنے لگا وہ فل سرور میں جھوم رہی تھی‬
‫میں اسکی االسٹک والی شلوار کو کھینچا اور‬
‫شلوار اترتی چلی گئی چاند کی روشنی میں اسکی‬
‫برون شفاف پھدی میرے سامنے تھی میں مہوش‬
‫کی رانیں کو چومتا ہوا اسکی پھدی تک جا پہنچا‬
‫اور زبان کی نوک اسکی کلنٹ پہ لگائی اور وہ‬
‫تڑپ اٹھی میں نے اپنی قمیض اتاری اور شلوار کا‬
‫ناال کھوال وہ اتار کر سائیڈ پہ رکھے اور مہوش‬
‫پر لیٹ گیا اور اسے ک ِسنگ کرنے لگا اب پوزیشن‬
‫یہ تھی میرے ہونٹ اسکے ہونٹوں پہ تھے اور لن‬
‫ٹانگوں کی درمیاں تھا میں ہاتھ نیچے لیجاتے‬
‫ہوئے لن کو پکڑا اور مہوش کی پھدی پہ رگڑنے‬
‫لگا اور مہوش فل جوش میں آچکی تھی ۔‬

‫مہوش ؛ کزن جان آج اپنی مہوش کو نئی حیات‬


‫دے دو مجھے مہوش حیات بنا دو ؛‬

‫میں ؛ کزن جان اس کیلئے مجھے دریا کے اس‬


‫پار اترنا ہوگا‬
‫مہوش ؛ تو اتر جاؤ سوچ کیا رہے ہو‬

‫میں نے ہاتھ اسکے منہ کے پاس کیا اور کہا کہ‬


‫اس پہ تھوک لگاؤ ۔‬

‫مہوش ؛ اچھا نالے مراؤ نالے گھر چھڈن جاؤ اپنا‬


‫تھوک لگاؤ‬

‫میری ہنسی نکل گئی میں کافی ساری تھوک لگائی‬


‫اور لن پر مل دی اور لن کو چوت پہ سیٹ کیا اور‬
‫اسکے ہونٹوں پہ ہونٹ رکھے اور جھٹکا مارا تو‬
‫لن اسکی پردہ بکارت تک جا پہنچا وہ تڑپی میں‬
‫نے ایک جھٹکا اور مارا اور لن پھدی کو چیرتے‬
‫ہوئے دریا کے اس پار اتر گیا مجھے ڈر تھا کہ‬
‫چیخ نا مارے اس لئے ہونٹوں اپنی گرفت میں لیا‬
‫تھا لیکن اسکی اوں تو نکلی لیکن زیادہ نہیں کچھ‬
‫دیر دیر کے بعد میں اندر باہر کرنا شروع کیا تو‬
‫وہ نارمل ہوتی گئی اور میری کمر پہ ہاتھ پھیرنے‬
‫لگی تھوڑی چودائی کے بعد میں نے اسے گھوڑی‬
‫بنے کو کہا وہ گھٹنوں کے بل الٹی ہوگئی میں‬
‫ڈالنے لگا میں مجھے کوئی اپنے کھڑ ا محسوس‬
‫ہوا میں مڑ کر دیکھا تو اک اور دریا کا سامنے تھا‬
‫جب میں دریا کے اس پار اترا پیچھے شازی‬
‫کھڑی تھی اور اسکی شلوار اسکے پاؤں میں پڑی‬
‫تھی قمیض اس نے دانتوں میں پھنسآئی ہوئی تھی‬
‫اور اپنی پھدی پہ ہاتھ پھیر رہی تھی ۔۔۔۔۔۔‬

‫میں ؛ شازی تم کب آئی ۔‬

‫شازی ؛ جب آپ مہوش آپی سے تھوک مانگ‬


‫رہے تھے ؛‬

‫میں ؛ تم دے دیتی تھوک اگر آگئی تھی تو ۔‬


‫شازی ؛ میں کیوں دیتی تھوک میں نے تھوک اپنی‬
‫لئے سنبھال کے رکھی ہے‬

‫میں ‪:‬ہاہاہا ہاہا آجاؤ پھر تھری سم کا مزہ لو‬

‫شازی ‪ ،‬میرے پاس آئی میرے لن کو پکڑ کر‬


‫مہوش کی پھدی پہ سیٹ کرنے لگی میں فلموں‬
‫میں تھری سم بہت دیکھا تھا لیکن دو لڑکیوں کے‬
‫ساتھ میرا پہلی بار تھا میں مہوش جھٹکے مارنے‬
‫شروع کر دئیے وہ بری طرح ہانپ رہی تھی اس‬
‫سٹائل میں کرنے بعد میں شازی اپنے قریب کیا جو‬
‫شلوار پہلے ہی اتار چکی تھی مہوش بھی کھڑی‬
‫ہو چکی تھی میں نے شازی کو لیٹنے کیلئے کہا‬
‫تو مہوش بولی ۔‬

‫مہوش ؛ شازی بہت تکلیف ہوتی ہے سوچ لو‬


‫شازی ؛ تو پھر آپ نے کیوں کیا یہ سب ۔‬

‫مہوش ؛ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اتنی تکلیف‬


‫ہوگی ۔‬

‫شازی ؛ جب مجھے لگے گا تکلیف دہ ہے تو نہیں‬


‫کروں لیکن جو کام خود کرو اس سے چھوٹوں منع‬
‫نہیں کرنا چاہیے ۔‬

‫مہوش الجواب ہوگئے شازی لیٹ گئی اور اپنی‬


‫قمیض اوپر کر لی لیکن اتاری نہیں میں شازی کی‬
‫ٹانگوں کر درمیان گھٹنوں بل ہوا تو شازی نے‬
‫فورا اپنے ہاتھ پہ تھوک گرایا اور اوپر ہوکر‬
‫میرے لنڈ پہ مل دیا اور کہنے لگی جدوں مروانا دا‬
‫شوق ہووے تے تیل کول رکھی دا اے ‪ ،‬میں اسکی‬
‫بات مسکرا دیا اور لن کی ٹوپی اسکی پھدی پہ‬
‫رکھی اور اوپر نیچے وہ چونکہ مجھے اور‬
‫مہوش کا سین دیکھ پہلے گرم ہو چکی تھی اس‬
‫لئے ٹانگیں اٹھا کر اردگرد لپیٹ لیں میں اسکا‬
‫اشارہ سمجھ چکا تھا میں نے مہوش کو کہا کہ‬
‫شازی پاس آجائے وہ شازی سرہانے بیٹھ گئی میں‬
‫نے جون لن کا زور لگایا تو شازی چیخ نکلی لیکن‬
‫مہوش نے فورا ہونٹ اسکی منہ پہ رکھ دئیے‬
‫اگلے جھٹکے لن سیل توڑتا اندر مورچہ تک جا‬
‫گ ُھسا شازی چھڑانے کی کوشش کرنے لگی لیکن‬
‫مہوش نے اسکے بازوں اور منہ جبکہ میں نے‬
‫ٹانگیں پکڑی لیں تھیں جبکہ تھوڑا خاموش ہوئی‬
‫تو مہوش نے ہونٹ ہٹا دئیے وہ رونے اور گالیاں‬
‫دینے لگ گئی کمینوں چھوڑ دو مجھے چھوڑ دو‬
‫ماں بہت درد ہو رہی ہے ۔‬

‫مہوش ؛ جب بڑے کسی چیز سے منع کرتے تو‬


‫اسکے پیچھے کوئی وجہ ہوتی ضد نہیں کرنی‬
‫چاہیے اب جو ہونا تھا ہوچکا اب رونا دھونا‬
‫چھوڑو اور مزہ لو زندگی کا کیونکہ زندگی کا‬
‫مزہ تو ایک عدد لنڈ اور دو عدد ٹٹے میں ہے ہاہاہا‬
‫ہاہاہا ۔‬

‫پھر میں نے لن کو حرکت دینی شروع کی تو وہ‬


‫بھی آہستہ ساتھ دینے لگی اور یہ سلسلہ رات ایک‬
‫بجے تک جاری کبھی مہوش آب حیات پیتی تو‬
‫کبھی شازیہ خشکی دور کرتی رہی آخرکار میں‬
‫مہوش کی گانڈ پہ فارغ ہوا کچھ دیر تینوں لیٹ کر‬
‫باتیں کرتے اور شازی کی اور ایکٹنگ پہ اسے‬
‫چھیڑتے رہے اور پھر نیچے آگئے ۔‬

‫جب صبح اٹھا تو تو اقرا میرے ساتھ لیٹی تھی‬

‫اقرا ؛ ہیسبنڈ لگتا رات کو بہت انجوائے کیا ہے‬


‫میری بہنوں کے ساتھ‬
‫میں ؛ بیوی صاحبہ آپکو کیسے پتہ آپ تو گھوڑے‬
‫بیچ کے سو رہی تھیں ۔‬

‫اقرا ؛ آپ کی اطالع کیلئے عرض ہے کے جناب‬


‫مہوش اور شازی دونوں کو بخار ہوچکا ہے اور‬
‫میں جانتی ہوں کی انکو بخار کس انجیکشن کی‬
‫وجہ سے چڑھا ہے ؛‬

‫میں ؛ منگیتر یار اس میں میرا کوئی قصور نہیں‬


‫یہ سارا منصوبہ ان دونوں کا تھا ۔‬

‫اقرا ؛ جانتی ہوں انکو بہت آگ لگی تھی تو اب‬


‫بھگتیں اور ویسے بھی میں نے تمہیں خود یہ‬
‫اجازت دی تھی اس لئے مجھے اب کوئی اعتراض‬
‫نہیں لیکن سنا ہے وہاں کل کی ایشال کی طعبیت‬
‫ٹھیک نہیں کہیں اپنی بہن کو بھی تو رات سورج‬
‫نہیں دکھا دیا‬
‫میں ؛ ہچکچاتے ہوئے ایشال کو کیا ہوا ۔‬

‫اقرا ؛ وہی مرض لگ رہا ہے جو مہوش اور‬


‫شازی کو الحق ہے اور اب اپنی بہن باری مجھ‬
‫سے چھپاؤ گے ۔‬

‫میں ؛ نہیں یار بس اس رات کنڑول نہیں کر سکا ۔‬

‫اقرا ؛ مطلب ایشال کا بھی راستہ کلئیر ہوگیا ۔‬

‫میں ؛ ہاں یار موقع بس ایسا بن گیا تھا ۔‬

‫اقرا ؛ اف کچھ تو اپنی صحت کا خیال کرو دیکھو‬


‫کیا حلیہ کر لیا ہے آج کے بعد تم مجھ سے‬
‫پوچھے بغیر کسی سے کچھ نہیں کرو گے‬
‫سمجھے ۔‬

‫میں ؛ جان من اب رہ کون گیا تم اور تمہاری ماما ۔‬

‫اقرا ؛ بکواس بند کرو میری ماما پہ نظر مت رکھو‬


‫اور ویسے بھی ابھی آپی عشا باقی ہے‬

‫میں ؛ لیکن انکی تو اب شادی ہو رہی ہے وہ کیوں‬


‫کریں گی یہ سب ۔‬

‫اقرا ؛ یہ سب تم مجھ پہ چھوڑ دو اگر وہ تمہارا اور‬


‫ایشال کا الئیو شو دیکھ سکتی ہے تو پھر یہ سب‬
‫کیوں کر سکتی ۔‬
‫یہ خبر میرے لئے کسی بم سے کم نہیں تھی‬
‫کیونکہ میرے اندازہ ٹھیک تھا کہ جب میں اور‬
‫ایشال یہ سب کر رہے تھے تو کوئی ہمیں واقعی‬
‫ہی دیکھا رہا تھا اور وہ آپی عشا تھیں لیکن جب‬
‫صبح وہ مجھے ملیں تو انہیں نے کوئی ری ایکٹ‬
‫کیوں نہیں ِکیا ‪ ،‬کیا وہ بھی سب کو ٹھیک سمجھ‬
‫رہی تھیں یا پھر کہیں وہ تو یہی کچھ نہیں چاہتیں‬
‫ایسے بہت سے سواالت ذہن میں آرہے تھے پھر‬
‫فورا لن صاحب کا جواب آیا کہ جو بھی ہوتا ہے‬
‫اچھے کیلئے ہوتا ہے‬

‫اسکے بعد میں مہوش کے روم میں گیا تو وہ لیٹی‬


‫ہوئی تھی میں نے سالم کیا اور پوچھا کیسی ہو‬
‫مہوش نیم مسکرائی اور کہنے لگی ۔‬
‫مہوش ؛ کزن جان اچھی ہوں بس جسم بہت درد کر‬
‫رہا ہے ٹانگیں تو بلکل کام نہیں کر رہیں کھڑا تک‬
‫نہیں ہوا جا رہا امی کو بہانہ لگایا کہ رات کو لیٹ‬
‫تک باتیں کرتے رہے شائد اس وجہ سے طبعیت‬
‫ناساز ہے ۔‬

‫میں ؛ تو کوئی پین کلر لینی تھی اور شازی کہاں ہے‬
‫وہ نظر نہیں آرہی ۔‬

‫مہوش؛ ہاں پینا ڈول ریڈ کھائی تھی اسکے بعد اب‬
‫کافی سکون ہے شازی ہمسایوں کے گھر گئی ہے‬
‫امی کے ساتھ اسکی حالت اب کافی بہتر ہے صبح‬
‫بہت بخار ہوگیا تھا اقرا کو پتہ چل گیا تھا اس لیے‬
‫اس نے سنبھال لیا اور اس کیلئے تو دوائی لے کر‬
‫آنی پڑی تھی امی حیران تھی کہ ایک دم دونوں‬
‫کیسے بیمار ہوگئی تو اقرا نے کہا کہ میں سو گئی‬
‫تھی یہ علی کے ساتھ دیر تک لڈو کھیلتی رہیں اس‬
‫لئے زیادہ جاگنے کی وجہ سے اور کچھ رات کو‬
‫ٹھنڈ بھی تھی شائد ٹھنڈ لگ گئی ہے انہیں دودھ ہلدی‬
‫پالئی ہے اور شازی کو دوائی بھی ال کر دی ہے‬
‫اس طرح اقرا نے امی کو قائل کیا ۔‬

‫میں ؛ چلو ٹھیک ہے اب کیا پروگرام ہے دوبارہ کب‬


‫کرنا ہے ۔‬

‫مہوش ؛ توبہ توبہ ابھی تو پہلی تکلیف ختم نہیں ہوئی‬


‫اور تمہیں دوبار حاجت ہونی لگی ابھی تو نام بھی‬
‫مت لینا شازی تو کہہ رہی تھی میں آئیندہ کبھی نہیں‬
‫کروں گی ۔‬

‫میں ‪:‬کزن جان سالیاں آدھے گھر والی ہوتی ہیں تو‬
‫آدھا گھر پانے کیلئے کچھ تو قیمت ادا کرنی پڑتی‬
‫اور یہ تکلیف پہلی دفعہ ہوتی ہے اب تو راستہ کلیئر‬
‫ہے اب کچھ نہیں ہوگا ۔‬
‫مہوش ؛ جناب آدھا گھر پانے کے چکر میں ہم نے‬
‫کنوارا پن کھویا ہے اور کتنی قیمت دیں لیکن فلحال‬
‫تو کوئی موڈ نہیں کبھی موقع بنا تو دیکھیں گے ۔‬

‫میں ؛ ٹھیک ہے کزن جان اپنا خیال رکھنا ۔‬

‫مہوش کو ایک کس کی اور باہر آگیا اقرا کچن میں‬


‫چاہے بنا رہی تھی میں کچن داخل ہوا‬

‫میں ؛ جان من مامی نے کب تک آنا ہے‬

‫اقرا ؛ کیوں مامی کی بڑی یاد آرہی ہے آجائیں گی‬


‫گھنٹے ڈیڑھ تک ہمسایوں کے ہاں لڑکی کی منگنی‬
‫ہے وہاں گئی ہیں‬
‫میں ؛ میں سوچ رہا تھا سالیوں کا حق تو ادا کر دیا‬
‫ہے بیوی کے حقوق بھی دیتا جاؤں ہاہاہا ہاہا ۔‬

‫اقرا ؛ او مسٹر ہیسبنڈ تم انسان ہو یا سانڈ دو ابھی‬


‫رات کو کنواری لڑکیوں اور ایک دن پہلے میری‬
‫نازک سی کزن کی سیل توڑی ہے ابھی بھی دل‬
‫نہیں بھرا کچھ اپنی صحت کا خیال کرو وہ نا ہو اپنی‬
‫بیوی کی باری آئے تو ٹائیں ٹائیں فش ہوجاؤ ۔‬

‫میں ؛ یہ سیکس نہیں آسان اک چوت کا دریا ہے اور‬


‫ڈوب کہ جانا ہے اسی لیے تو کہہ رہا ہوں تم بھی‬
‫لگے ہاتھ آج ہی مستفید ہو جاؤ اور تمہیں اپنی کزن‬
‫اور بہنوں کا بڑا خیال آرہا ہے اور جیسی میں نے‬
‫کوئی انکے ساتھ زبردستی کی ہے کب سے میرے‬
‫پیچھے پڑی تھیں ۔‬
‫اقرا ؛ اچھے بھلے شعروں کو گندے کر رہے ہو‬
‫شرم کرو اور کزن اور بہنوں کا کوئی خیال نہیں‬
‫انکی حرکتیں دیکھ کر ہی تو تمہارے آگے ِلٹایا ہے‬
‫تاکہ باہر منہ نا ماریں ورنہ ایسی بات ہوتی تو انکی‬
‫کی جگہ خود لیٹ جاتی ۔‬

‫میں ؛ یقین کرو اگر تم لیٹ جاؤ تو میں کسی کی‬


‫طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھوں گا بلکہ تم کہو‬
‫تو میں نیچے لیٹ جاتا ہوں تم اوپر بیٹھ جاؤ تاکہ‬
‫اسی بہانے شادی پہلے ہی تمہارے نیچے لگ جاؤں‬
‫ہاہاہا ہاہا ۔‬

‫اقرا ؛ مجھے کوئی اعتراض نہیں اگر تمہاری‬


‫خوشی اسی میں ہے تو جب زندگی تمہارے ساتھ‬
‫گزارنی ہے تو شادی سے پہلے کیا اور بعد میں کیا‬
‫لیکن میں فلحال اپنے شوہر کی طعبیت خراب نہیں‬
‫کرنا چاہتی کچھ دن صبر کر لو یہ باندی آپکو کی‬
‫خدمت میں خود پھدی سمیت حاضر ہو جائے گی ۔‬

‫میں ؛ تو پھر اتنے دن اپنی مامی جی کو آنے دو ۔‬

‫اقرا ؛ گندے ہیبنڈ تمہیں پہلے بھی کتنی بار کہا ہے‬
‫امی پہ صرف میرے باپ کا حق ہے اگر زیادہ دل‬
‫کرے تو ایک اور زبردست پھدی ہے تمہارے گھر‬
‫میں موجود ‪ ،‬اسی پہ ٹرائی کرو ویسے بھی وہ بہت‬
‫جلدی کسی اور کے پاس چلی جائے گی بہتر تم اپنا‬
‫حصہ پہلے وصول کر لو ۔‬

‫میں ؛ یار پتہ نہیں آپی مانیں گی یا نہیں‬


‫اقرا ؛ وہ تیار شدہ گاڑی ہے بس اسکا سٹیئرنگ‬
‫سنبھالو اور گئیر ڈال دو ۔‬
‫میں ؛ تمہیں بہت پتہ ہے کہ وہ کتنی تیار ہے اور‬
‫ہاں تمہیں کیسے پتہ چال کہ انہوں نے ہمارے رات‬
‫واال شو دیکھا تھا ۔‬

‫اقرا ؛ انکا میسج آیا تھا کہ کوئی بات کرنی ہے میں‬


‫نے فون کیا تو انہوں کال کاٹ کے میسج کیا کہ بات‬
‫ایسی ہے کہ کوئی سن نا لے اس لئے میسج پہ ہی‬
‫بات کرنی ہے پھر اقرا نے ساری بات مجھے بتائی‬
‫جو انکے درمیان ہوئی تھی ۔‬

‫اقرا ؛ جی آپی عشا خیریت ہے آپ بہت پریشان لگ‬


‫رہی ہیں ۔‬

‫آپی ؛ دراصل بات کچھ ایسی کہ مجھے کچھ سمجھ‬


‫نہیں آرہی کیسے بتاؤں ۔‬
‫اقرا ؛ کیا بات ہے آپی کھل کر بتائیں ۔‬

‫آپی ؛ اقرا بات کچھ ایسی ہے کہ سمجھ نہیں آرہی‬


‫کیسے بتاؤں بات ذرا ذاتی قسم کی ہے ۔‬

‫اقرا ؛ میں نے سوچا شائد انکے منگیتر کے حوالے‬


‫سے کوئی بات ہے )تو میں نے کہا کیا کوئی‬
‫سسرال یا منگیتر سے کوئی مسئلہ ہوا ہے‬

‫آپی ؛ نہیں یار ایشال کے متعلق ہے وہ تمہارا نام‬


‫گول کر گئیں‬

‫اقرا ؛ کیا ہوا ہے آپی آپ کھل بتائیں ٹینشن نا لیں ۔‬

‫آپی ؛ اقرا میں نے رات کو ایشال کو غلط کام کرتے‬


‫ہوئے دیکھا ہے ۔‬
‫اقرا ؛ میری فورا دماغ کی گھنٹی بجی کہ رات کا‬
‫پروگرام تو تمہارا تھا۔‬

‫آپی ‪ ،‬کہاں اور کس کے ساتھ ۔‬

‫آپی ؛ بیٹھک میں اور جس کے ساتھ تھی اسکا نام‬


‫کیسے بتاؤں ‪ ،‬مجھے پہلے بھی انکی حرکتوں پہ‬
‫شک تھا لیکن یہ نہیں اندازہ تھا کہ وہ اس حد تک جا‬
‫سکتے ہیں ۔‬

‫اقرا ؛ کن کی حرکتوں پہ شک تھا مجھے اندازہ تو‬


‫ہوگیا تھا لیکن میں چاہتی تھی کہ وہ خود نام لیں‬

‫آپی ؛ اقرا یار کیا بتاؤں نام ایسا ہے کہ شائد‬


‫تمہارے لیے بھی ناقابل یقین ہو ۔‬
‫اقرا ؛ جب میں نے دیکھا انہیں سب پتہ چل گیا لیکن‬
‫وہ نام لینے ہچکچا رہی ہیں تو میں نے خود کھلنے‬
‫کا فیصلہ کیا‬
‫آپی کہیں آپ علی کی بات تو نہیں کر رہی ۔‬

‫آپی ؛ اقرا ہاں علی کی بات کر رہی ہوں‬

‫اقرا ؛ آپی یہ کیا کہہ رہی ہیں اسے میرا ذرا بھی‬
‫خیال نہیں آیا ایکٹنگ کرتے ہوئے‬

‫آپی ؛ اقرا وہ ایسا کبھی نہیں تھا پتہ نہیں اسے کیا‬
‫ہوگیا ہے لیکن تم فکر نا کرو میں اسکے کان‬
‫کھینچوں گی وہ تمہارا ہے اور تمہارا ہی رہے گا‬
‫اقرا میں نے اپنا بوجھ ہلکا کرنے کیلئے تم سے بات‬
‫کی پلیز تم کس اور سے ذکر نا کرنا پلیز اقرا ۔۔۔‬
‫اقرا ؛ آپی آپ بے فکر ہو جائیں اور ایک بات کہوں‬

‫آپی ؛ ہاں کہو‬

‫اقرا ؛ آپی بات ایسی ہے کہ اس دفعہ شائد آپی شاکڈ‬


‫ہو جائیں ۔‬

‫آپی ؛ تم کہو میری جان میں تمہاری راز دار ہوں‬

‫اقرا ؛ آپی اصل میں مجھے ان سارے واقعات کا‬


‫پہلے سے ہے علم ہے اور میں نے علی کو اسکی‬
‫اجازت خود دی تھی ۔ آپی کا تھوڑی دیر تک کوئی‬
‫جواب نہیں تو میں پریشان ہوگئی میں نے کہا آپ‬
‫نے کہا تھا کہ آپ میری رازدار ہیں تو آپی کا جواب‬
‫آیا۔‬
‫آپی ؛ لیکن اقرا تم یہ کیا بکواس کر رہی ہو کہ تم اس‬
‫سارے کھیل میں خود شامل ہو اور میں تھی کہ‬
‫تمہارا سوچ سوچ کر مرے جا رہی تھی‬

‫اقرا ؛ آپی بہت بہت معذرت‬

‫آپی ؛ لیکن یہ سب کیسے میرے آنکھوں کے سامنے‬


‫ہوتا رہا اور مجھے بھنک تک نہیں پری وہ تو کچھ‬
‫دن سے ایشال اور علی کی کچھ حرکتیں مشکوک‬
‫تھیں تو میں انکا تعاقب کیا اور یہ پکڑے وہ تو شکر‬
‫ہے ابو یا امی کو پتہ نہیں چال ورنہ وہ انہیں جان‬
‫سے مار دیتے لیکن یہ تو میرے لئے اور حیرانی کا‬
‫سمندر ہے کہ تم خود اس کھیل میں شامل تھی ۔‬
‫پھر میں نے آپی کو ساری بات بتائی ایشال مہوش‬
‫اور شازی کے بارے میں کہ یہ لڑکیاں کس طرح‬
‫کے کاموں میں پڑی تھیں اور مجھے خطرہ تھا کہ‬
‫کہیں یہ کسی غلط انسان کے ہتھے نا چڑھ جائیں‬
‫اس لئے میں نے اور علی نے مل کر یہ قدم اٹھایا‬
‫تاکہ گھر کی بات گھر کی دہلیز تک رہے‬

‫تو آپی کہنے لگی کہ غلط کام سے بچانے کیلئے تم‬


‫لوگوں اس سے بھی غلط کام کیا اور رشتوں کا‬
‫تقدس پامال کیا‬

‫میں نے کہا آپی اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا‬


‫اگر ہم یہ کام نا کرتے تو یہ لڑکیاں ضرور کسی اور‬
‫کے ہاتھ لگ جاتیں اس سے خاندان کی بھی بدنامی‬
‫ہوتی اور انکی زندگی بھی برباد ہوجاتی ہم نے جو‬
‫کیا غلط تھا لیکن یہ جذبات کی آگ رشتے نہیں بلکہ‬
‫اپنی ضرورت دیکھتی ہے اور ہم نے بھی اِنکی‬
‫ضرورت دیکھی اور اب تو یہ بات ہمارے درمیاں‬
‫رہے گی نا لیکن اگر گھر سے نکل جاتی تو ہم بھی‬
‫کچھ کر پاتے ۔‬

‫آپی ؛ لیکن اسکی کیا گارنٹی ہے آئیندہ یہ لوگ کوئی‬


‫غلط کام نہیں کریں گے باہر یا آپس میں ۔‬

‫اقرا ؛ ان لڑکیوں نے جو دیکھنا تھا دیکھ لیا اور ان‬


‫سب نے پہلی بار کیا ہے اس لیے یہ پہلی بار کی‬
‫تکلیف کو کچھ عرصہ نہیں بھولیں گی اور اتنی دیر‬
‫تک انکی شادی کردیں گے ۔‬

‫آپی ؛ اقرا تم کہتی تو مان لیتی ہوں کیوں کہ تم اور‬


‫علی سے میں سب سے زیادہ محبت کرتی ہوں لیکن‬
‫آئیندہ ایسا کوئی کام نہیں ہونا چاہیے ۔‬
‫اقرا ؛ جی ٹھیک ہے آپی‬

‫آپی ؛ بائے ۔۔۔۔۔۔‬

‫اقرا ؛ اوکے بائے ۔۔۔۔۔۔‬

‫میں ‪ ،‬اقرا کی باتیں سن کر کافی سنجیدہ ہو چکا تھا‬


‫اسنے میری طرف دیکھا تو کہنے لگی اب تم کیوں‬
‫اپنی آپی کی طرح منہ لٹکائے بیٹھےہو‪،‬‬

‫میں ؛ تم باتیں تو ایسی کر رہی تھی جیسے وہ مان‬


‫گئی ہیں لیکن مجھے تو تمہاری باتوں سے کہیں‬
‫ایسا نہیں لگا کہ آپی مان سکتی ہیں ۔‬

‫اقرا ؛ جان من کسی بھی لڑکی کو سمجھنے کیلئے‬


‫لڑکی ہونا ضروری ہے جو لڑکی ان سب چیز وں‬
‫کو اتنے آرام سے ہضم کر سکتی تو تمہارا آٹھ انچ‬
‫کا لن بھی ضرور ہضم کرے گی لیکن آپی چونکہ‬
‫ذرا خود کو کنڑول میں رکھنے والی لڑکی ہے اس‬
‫لئے تھوڑا محنت کرنی پڑے گی۔‬

‫میں ؛ جان من جس کے پاس تمہاری جیسی ذہین‬


‫اور کھلے دل سے پیار کرنے والی محبوبہ ہو اسے‬
‫تو کچھ بھی مل سکتا مجھے تمہارے ساتھ پہ ناز‬
‫ہے فخر ہے ‪ ،‬میں نے اقرا کے ماتھے اور دونوں‬
‫آنکھوں کا بوسہ لیا‬

‫اقرا ؛ اچھا یہ مکھن تھا یا انعام ؟‬

‫میں ؛ یہ کچھ نہیں تمہارے پیار کے آگے تو کچھ‬


‫بھی نچھاور کیا جاسکتا ہے جیسے تم سچے دل‬
‫سے میری ہو میں بھی ویسے سچے دل سے‬
‫تمہاری قدر کرتا ہوں ۔‬
‫اقرا ؛ کہتے ہیں مرد اکثر عورت کے حسن پہ‬
‫مرتے ہیں لیکن جب عورت کسی مرد پہ مرتی ہے‬
‫تو اسکی اچھائیاں برائیاں سب اپنا لیتی ہے ۔‬

‫میں ؛ اچھا جی فالسفر صاحبہ اسکے ناک پہ چٹکی‬


‫بھرتے ہوئے میں چلتا ہوں مامی کو سالم بولنا اور‬
‫اپنا خیال رکھنا ۔‬

‫اقرا ؛ تم بھی اپنا خیال اور گندی حرکتوں پہ کنٹرول‬


‫رکھنا ۔‬

‫میں وہاں سے بائیک بیٹھا اور پہ گھر آگیا امی نے‬


‫پوچھا مامی لوگوں کا حال احوال میں نے سب کی‬
‫خیریت بتائی امی نے آپی کو کہا بھائی کو پانی پالؤ‬
‫آپی پانی لینے چلی گئی وہ پانی دے کر کچن میں‬
‫دوپہر کا کھانا بنانے چلی گئیں آپی کا رویہ آج بھی‬
‫سپاٹ نارمل تھا میں حیران تھا کی آپی اتنا کچھ‬
‫دیکھ اور سن کر بھی کوئی ری ایکشن نہیں دے‬
‫رہیں ‪ ،‬میں نے دل میں آپی کے مظبوط اعصاب‬
‫کے داد دی ۔‬

‫کچھ دیر بعد ایشال بھی کالج سے آگئی مجھے دیکھ‬


‫کوئی خاص خوش نا ہوئی جیسے وہ نارمل اچھلتی‬
‫کودتی تھی میں نے نوٹ کیا کہ ایشال مجھ سے دور‬
‫رہنے کی کوشش کر رہی تھی میں کمرے میں جا‬
‫کر اسے میسج کیا کہ خیریت ہے ناراض ہو تمہارا‬
‫رویہ ایسا کیوں ہے کچھ دیر کے بعد اسکا جواب آیا۔‬

‫ایشال ؛ بھائی جان میں آپ سے ناراض ہونے کا‬


‫سوچ بھی نہیں سکتی لیکن اس رات ہمارے درمیاں‬
‫جو کچھ ہوا آپی نے وہ سب دیکھ لیا تھا اور اگلے‬
‫دن آپ تو اقرا لوگوں کے گھر چلے گئے اور آپی‬
‫نے مجھے بہت لعن طعن کی اور دھمکی دی کہ‬
‫آئیندہ اگر تم بھائی کے آس پاس بھی نظر آئی تو ابا‬
‫کو بول کر مجھے گولی مراوا دیں گی ۔‬
‫میں ؛ اچھا کوئی بات نہیں تم فلحال ویسے ہی کرو‬
‫جیسا آپی کہتی ہیں لیکن میں جلد ہی سب کچھ ٹھیک‬
‫کر لوں گا ۔‬

‫ایشال ؛ لیکن بھائی مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ آپی‬


‫کہیں سچ میں ابا کو نا بتا دیں ۔‬

‫میں ؛ تم فکر نا کرو مجھ پہ اعتماد رکھو سب ٹھیک‬


‫ہو جائے گا ۔‬

‫ایشال ؛ ٹھیک ہے بھائی‬


‫دن ایسے گزرنے لگے ایشال بہت ڈری ہوئی تھی‬
‫اس لئے میں زیادہ گھر میں نہیں رہتا تھا باہر‬
‫دوستوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے لگا اقرا سے بھی‬
‫فون پہ بات ہوتی تھی مہوش اور شازی بھی آپی کا‬
‫سن اب کم ہی بات کرتی تھیں اسی دوران آپی عشا‬
‫کی ساس کی ڈیتھ ہوگئی امی لوگ وہاں گئے اور‬
‫واپسی آکر بتایا کہ شادی ڈیتھ کی وجہ سے مہینہ‬
‫یعنی چالیسویں کے بعد تک موخر ہوگئی ہے اور‬
‫ایشال بڑی باجی کے گھر بچہ ہونا واال تھا انکے‬
‫ہاں کچھ دن رہنے کیلئے چلی گئی اور ان دنوں میں‬
‫کچھ خاص نہیں ہوا لیکن پھر ایک دن اقرا کا فون آیا‬
‫اسنے وہ مجھے باتیں بتائیں کہ میں اقرا کا فون سن‬
‫کر میں جھوم اٹھا اس نے بتایا ا دن کے بعد میری‬
‫آپی سے بہت کم بات ہوئی لیکن کل رات بات ہوئی‬
‫اور باتوں باتوں میں آپی الئن پہ آگئی ‪ ،‬بس تھوڑا‬
‫جھجک رہی ہیں پہلے تو بہت سخت تھیں لیکن اب‬
‫انکا رویہ بہت بدالؤ نظر آرہا ہے اور وہ بہت کھل‬
‫کر اپنے جذبات بتانے لگ پڑی ہیں یہاں تک کہ تم‬
‫سے تعلقات پر بھی سوچنے تک آگئی ہیں اور اس‬
‫نے مجھے انکے ساتھ ہونے والی واٹس آپ چیٹ‬
‫بھیجی جو پیش خدمت ہے‬

‫اقرا ؛ آپی جان کیسی ہیں آپ‬

‫آپی ؛ ٹھیک ہوں آپ سناؤ ۔‬

‫اقرا ؛ آپی میں کیا سناؤں اب آپ نے ہمارے اوپر‬


‫پابندی لگا دی ہیں بس بوریت سی چل رہی ہے ۔‬

‫آپی ؛ میں نے کیا پابندی لگائی ہے ۔‬


‫اقرا ؛ آپی آپ نے کہا تھا کہ تم لوگ اب کوئی ایسا‬
‫کام نہیں کرو گے ۔‬

‫آپی ؛ اقرا میں نے کہا تھا کہ تم لوگوں یہ جو گھروں‬


‫میں ہیرا منڈی لگا رکھی ہے اس سے احتیاط کرو‬
‫تاکہ یہ بات کسی بڑے نا تک پہنچ جائے‬

‫اقرا ‪ :‬آپی اسکا مطلب ہے کہ میں اور علی تو کر‬


‫سکتے ہیں نا یا پھر ہم پر بھی پابندی ہے اور کل آپ‬
‫کے شوہر کو بھی یہی فرمان سننا ہوگا کیا ہاہا ہاہا ۔‬
‫)یہ سب میں انکو نارمل کرنے کیلئے کر رہی تھی (‬

‫آپی ‪ :‬کمینی میں کب تم دونوں کو روکا ہے بلکہ‬


‫میں نے ان گزرے دنوں میں سوچا ہے کہ اگر تم‬
‫اور علی آپس دوستانہ تعلقات رکھو تو کوئی قباحت‬
‫نہیں بلکہ شادی سے پہلے آپ لوگوں کی ذہنی ہم‬
‫آہنگی بہتر ہو جائے گی جہاں تک شوہر کی بات‬
‫ہے تو یہ سب ہر میاں بیوی کے درمیاں ہوتا ہے‬
‫جب ہوگا تب دیکھیں گے ۔‬

‫اقرا ؛ آپی اب آپکی بھی شادی ہونے والی ہے خود‬


‫کو تھوڑ ا رومانٹک کریں زندگی بہت خوشگوار ہو‬
‫جاتی ہے‬

‫آپی ؛ لیکن پتہ نہیں مجھے اس طرح کی باتیں بڑی‬


‫عجیب لگتی ہیں شائد شادی سے پہلے کبھی اس‬
‫طرف دھیان نہیں دیا اس لئے ۔‬

‫اقرا ؛ آپی اب دھیان دے لیں ابھی کچھ دن باقی ہیں‬


‫شادی میں ۔‬
‫آپی ؛ بکواس بند کرو لگتا میری شادی کے ساتھ تم‬
‫دونوں کی شادی بھی کر دینی چاہیے بہت گندے ہو‬
‫گئے ہو ۔‬

‫اقرا ؛ قسم سے آپ جیسا فگر اور معصوم چہرہ میرا‬


‫ہوتا تو میں دنیا میں آگ لگا دیتی‬

‫آپی ؛ چل جھوٹی اب ایسی بھی کوئی بات نہیں اور‬


‫میں نے ویسے بھی کبھی اس طرف دھیان نہیں دیا ۔‬

‫اقرا ؛ آپ یار کبھی اس طرف دھیان دو تو یقین کرو‬


‫لڑکوں کی الئن لگ جائے ۔‬

‫آپی ؛ اب کیا دھیان دینا ہے اب تو شادی ہونے والی‬


‫ہے سب کچھ ہو جائے گا ۔‬
‫اقرا ؛ ہائے میں میں مر جاؤں کتنی جلدی ہے میری‬
‫پیاری آپی کو سب کو کچھ ہوجانے کی ۔‬

‫آپی ؛ گندی میرا یہ مطلب نہیں تھا میں تو کہہ رہی‬


‫تھی کہ ان چکروں میں اب کیا پڑنا ۔‬

‫اقرا ؛ آپی ان چکروں میں پڑنے کیلئے کون کہہ رہا‬


‫ہے میں تو کہہ رہی ہوں کہ کس کا دل نہیں کرتا‬
‫لوگ اسکے حسن کی تعریف کریں جوان لڑکے اس‬
‫پہ مر مٹنے کیلئے تڑپتے ہوں ۔‬

‫آپی ؛ کیا تم بھی چاہتی ہو کہ میرے بھائی کے‬


‫عالوہ تمہیں کوئی اور پسند کرے ۔‬

‫اقرا ؛ کیوں نہیں بلکہ مجھے تو آپ کے بھائی نے‬


‫اجازت بھی دے رکھی ہے‬
‫آپی ؛ اچھا جی کس چیز کی اجازت ۔‬

‫اقرا ؛ سب کچھ کی اجازت ہے آپی جان‬

‫آپی ؛ کیا ۔۔۔۔۔ مطلب وہ کچھ بھی‬

‫اقرا ؛ ہاں اور نہیں تو کیا اس نے کہا تھا اگر کسی‬


‫کا اچھا لگے تو وہ بھی لے سکتی ہوں ۔‬

‫آپی ۔ کتنے گندے ہو چکے ہو تم لوگ ۔‬

‫اقرا ؛ گندے کیوں اس نے کہا تھا کہ اگر کسی کا‬


‫رویہ اچھا لگے تو اس کا ہاتھ اپنے میں لے سکتی‬
‫ہوں ۔‬
‫آپی ؛ ِمیسنی بات مت بدل ‪ ،‬تم نے کچھ اور کہا تھا‬

‫اقرا ؛ اچھا تو آپ بتا دیں لینے کا مطلب کیا سمجھی‬


‫تھیں ۔‬

‫آپی ؛ مینوں نئیں پتہ ۔‬

‫اقرا ؛ اچھا آپی پلیز بتاؤ نا آپ کیا سمجھیں تھیں ۔‬

‫آپی ؛ یار میں سمجھی تھی کہ تم مردوں کے اسپیشل‬


‫چیز کی بات کر رہی ہو ۔‬

‫اقرا ؛ اوئے ہو اے اسپیشل چیز ‪ ،‬اچھا آپی اس‬


‫اسپیشل چیز کا کچھ نام بھی ہوتا ہے ۔‬
‫آپی ؛ یار مجھے اسکا نام لیتے شرم آتی ہے ۔‬

‫اقرا ؛ میں نے محسوس کیا کہ آپی کافی کھل کر‬


‫سوچنے لگی ہیں لیکن خود ایسی بات نہیں کر رہی‬
‫بلکہ فلحال سننے پہ اکتفا کر رہی ہیں اس لئے‬
‫مجھے اب مزید آگے بڑھنا چاہیے آپی اس میں‬
‫شرمانے والی کیا بات ہے اسے لن کہتے ہیں جسے‬
‫ہر عورت کبھی نا کبھی ضرور لیتی ہے آپ بھی‬
‫لیں گی ہاہاہا ہاہا ۔‬

‫آپی ؛ تو کمینی کیا تم نہیں لو گی ہاہاہا ہاہا ۔‬

‫اقرا ؛ کیا بتاؤں آپی اگر ابھی میرے پاس ہو تو ایک‬


‫منٹ نا لگاؤں اندر لینے میں ۔‬
‫آپی ؛ گندی چھی چھی‬

‫اقرا ؛ آپی اچھے بچے ہمیشہ ترستے رہتے ہیں‬


‫ویسے آپکا دل نہیں کرتا کسی کا لینے کو ۔‬

‫آپی ؛ جیسے سب کا کرتا ہے میں بھی انسان ہوں‬


‫لیکن غلط کام تو نہیں کرنا چاہیے ۔‬

‫آپی ۔ آپی یار غلط والی کیا بات ہے یہ تو فطری بات‬


‫ہے یہ بھی جسم کی ضرورت ہے اب جیسے میسر‬
‫آئے گا ویسے ہی لیا جا سکتا ہے نا ۔‬

‫آپی ؛ ہاں یہ تو ہے‬


‫اقرا ؛ اگر ایسا ہے تو آپ زندگی کو انجوائے کیوں‬
‫نہیں کرتی ۔‬

‫آپی ؛ یار اب کیا کرنا یہ سب کچھ ۔‬

‫اقرا ؛ اب مطلب آپ بڈھی ہوگئی ہو کیا آپکو مینسز‬


‫آنا بند ہوگئے ہیں علی سے دو سال اور مجھ سے‬
‫چار سال بڑی ہو اگر حسن کے جلوے بکھیرو تو‬
‫کئی جوان دھکے کھا سکتے ہیں آپ کیلئے ۔‬

‫آپی ؛ اگر میں اتنی ہی حور پری ہوں تو آج تک‬


‫کوٸ آیا کیوں نہیں میرے پیچھے ۔‬

‫اقرا ؛ آپ کسی کو پیچھا دکھائیں گی تو پیچھے آئے‬


‫گا نا تمبو جیسا برقعہ پہن کر باہر نکلتی ہو اور گھر‬
‫میں ماسی غصیلی بن کر چھوٹے بھائی کو ڈراتی ہو‬
‫تو اس حالت میں کون دیکھے گا بیچارہ ۔‬

‫آپی ؛ اچھا جی استانی صاحبہ لگتا آپ سے ٹیوشن‬


‫لینی پڑے گی ۔‬

‫اقرا ؛ میں تو چوبیس گھنٹے حاضر ہوں آپ کیلئے‬


‫بھی اور آپکے کے بھائی کیلئے بھی بھائی نام میں‬
‫جان بوجھ کر لے رہی تھی کہ وہ کیا ری ایکٹ‬
‫کرتی ہے۔‬

‫آپی ‪ ،‬اچھا ٹھیک ہے کل بات ہوگی رات کافی ہوگئی‬


‫ہے‬

‫اقرا ؛ اوکے آپی لو یو بائے ۔۔۔۔۔‬


‫آپی ‪:‬ٹھیک ہے کمینی لو یو ٹو بائے ۔۔۔۔۔۔‬

‫دوسرے دن اقرا کا فون نہیں آیا حاالنکہ مجھے‬


‫انتظار تھا لیکن میں نے سوچا گھر میں مصروف ہو‬
‫گی لیکن تیسرے دن پھر اقرا کا فون آیا اور اس نے‬
‫مجھے واٹس چیٹ کاپی پیسٹ کرکے بھیجی جسے‬
‫پڑھ کر مجھے یقین نا آیا کہ یہ میری وہی آپی ہیں‬

‫آج آپی نے پہلے میسج کیا تھا کیونکہ اقرا نے آپی کو‬
‫یہاں تک الکر چھوڑا دیا تھا تاکہ اگر وہ رابطہ نا‬
‫کرے تو آپی کا کیا ردعمل آتا ہے‬

‫آپی ؛ اقرا خیریت ہے کہاں ہو پرسوں کے بعد کوئی‬


‫رابطہ ہی نہیں ۔‬
‫اقرا ؛ کچھ نہیں بس کچھ طعبیت بھی ناساز تھی اور‬
‫کچھ آپ بھی میری باتوں کو مذاق سمجھتی ہیں تو‬
‫میں نے سوچا آپکا وقت کو برباد کروں ۔‬

‫آپی ؛ نہیں یار میں تو تمہارے ساتھ ہر بات شئیر‬


‫کرتی ہوں اور تم سے بات کرکے مجھے بہت اچھا‬
‫لگتا ہے کہ ایک تم ہی تو ہو جس سے کوئی بھی دل‬
‫کی بات کر سکتی ہوں ۔‬

‫اقرا ؛ کیا خاک شئیر کرتی ہیں جب بھی پوچھو‬


‫کوئی جواب سیدھا نہیں دیتی ۔‬

‫آپی ؛ اچھا نانی اماں پوچھو کیا پوچھنا ہے‬

‫اقرا ؛ تو پھر آپ اتنے دنوں سے بتایا نہیں کہ آپکا‬


‫بھی دل کرتا وہ سب کرنے کو ۔‬
‫آپی ؛ یار سچ پوچھو تو دل تو بہت کرتا ہے لیکن‬
‫دیکھو میری قسمت اب تو شادی بھی لیٹ ہوگئی ہے‬
‫تو میں کیا کروں ۔‬

‫اقرا ؛ میں نے کہا ہے نا آپ بھی ادھر اُدھر دیکھنے‬


‫کی کوشش کریں شائد کوئی اچھا دوست مل جائے ۔‬

‫آپی ؛ اب میں نے کبھی کسی لڑکے سے دوستی تو‬


‫رکھی نہیں تو مجھے کیا پتہ کیسے لڑکوں کو‬
‫متوجہ کرتے ہیں کالج میں بھی برقعے میں سیدھی‬
‫جاتی تھی اور بازار بھی یہاں تک کہ اپنے انڈر گار‬
‫منٹس امی کو النے کو کہتی تھی تو پھر کیسے اس‬
‫چیزوں کا جان پاتی ۔‬
‫اقرا ؛ میری پیاری سی کیوٹ آپی اگر آپ میرا‬
‫مشورہ مانیں تو سب کچھ ہو سکتا ہے لیکن آپ نہیں‬
‫مانیں گی ۔‬

‫آپی ؛ یار تم بتا کر تو دیکھو‬

‫اقرا ؛ اچھا تو پھر پہلے آپ یہ کام گھر پہ ٹرائی‬


‫کریں اگر آپ کامیاب ہوگئیں تو آپکو کچھ سکھانے‬
‫کی ضرورت نہیں پڑے گی میان نے اب فائنل‬
‫شارٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ۔۔۔‬

‫آپی ؛ کیا مطلب تم علی کی بات کر رہی ہو ۔‬

‫اقرا ؛ جی‬

‫آپی ؛ کیا بکواس کر رہی ہو ۔‬


‫اقرا ؛ میں نے کہا تھا آپ نہیں مانیں گی ۔‬

‫آپی ؛ لیکن یار میں اپنے بھائی کے ساتھ یہ سب‬


‫کیسے کر سکتی ہوں کہیں تم مجھے ایشال مہوش‬
‫کی طرح راغب تو نہیں کر رہی ۔‬

‫اقرا ؛ نہیں پاگل آپی میں آپکو سب کچھ کرنے کیلئے‬


‫تھوڑا کہہ رہی ہوں ۔‬

‫آپی ؛ مطلب‬

‫اقرا ؛ مطلب یہ کہ آپ بھائی کو عام لڑکا اور دوست‬


‫سمجھ کر اس سے فری ہوں اس سے گپ شپ کریں‬
‫میری طرح اچھی دوست بنیں اور چیک کریں ہلکا‬
‫پھلکا نظارہ کروائیں اگر وہ آپ سے متاثر ہوا تو آپ‬
‫سمجھ جائیں کہ آپ کو لڑکوں کو متاثر کرنے کا ہنر‬
‫آگیا ہے ۔‬

‫آپی ؛ لیکن میں اس سے کھل کر کیسے بات کروں‬


‫وہ تو جب سے ایشال کا معاملہ ہوا ہے ڈر کے‬
‫مارے میرے قریب بھی نہیں پھٹکتا ۔‬

‫اقرا ؛ آپی لڑکے پیار کی ادا کو بڑے اچھے سے‬


‫سمجھتے ہیں اگر آپ اس کی طرف ایک قدم‬
‫بڑھائیں گی تو وہ آپ کے گلے آ ملے گا ۔‬

‫آپی ؛ اچھا دیکھتی ہوں ۔‬

‫اقرا ؛ ضرور دیکھو اور ایک دھیان رکھنا‬

‫آپی ؛ کیا ؟‬
‫اقرا ؛ جب وہ گلے ملے تو دیکھنا اسکی وہ اسپیشل‬
‫چیز بھی آپکی اسپیشل چیز کے گلے ملتی ہے یا‬
‫نہیں ۔‬

‫آپی ؛ کمینی گندی‬

‫اقرا ؛ میری صاف ستھری آپی میں مذاق نہیں کر‬


‫رہی اسی سے تو عورت کو پتہ چلتا ہے کہ مرد‬
‫عورت کے متعلق کیسے جذبات رکھتا ہے اور‬
‫عورت کے جسم میں کتنی کشش ہے ۔‬

‫آپی ؛ اچھا جی استانی صاحبہ ‪ ،‬ویسے یار مجھے‬


‫بڑا عجیب لگ رہا ہے ۔‬
‫اقرا ؛ آپی جتنا آپکو عجیب لگ رہا ہے مزہ بھی اتنا‬
‫ہی آئے گا ۔‬

‫آپی ؛ اقرا اک بات پوچھوں ۔‬

‫اقرا ؛ دو باتیں پوچھ آپی جان ۔‬

‫آپی ؛ تم نے بھائی کا وہ دیکھا ہے ۔‬

‫اقرا ؛ آپی دیکھا کیا ‪ ،‬میں نے تو اس کے ساتھ بہت‬


‫مزہ بھی لیا ہے‬

‫آپی ؛ مطلب سب کچھ کیا ہے تم لوگوں نے ۔‬


‫اقرا ؛ نہیں آپی سب کچھ نہیں کیا بس منہ میں لیا اور‬
‫اوپر اوپر رگڑا ہے‬

‫آپی ؛ کہاں پہ رگڑا ہے ۔‬

‫اقرا ؛ سب جگہ ہونٹوں پہ گانڈ میں پھدی پہ بس اندر‬


‫نہیں لیا ؛‬

‫آپی ؛ اندر کیوں نہیں لیا ۔‬

‫اقرا ؛ وہ ضد تو بہت کرتا ہے لیکن میں کہتی ہوں‬


‫جو چیز ترسنے کے بعد ملتی ہے اسکا زیادہ مزہ آتا‬
‫ہے اس لئے کہ میں چاہتی ہوں جب میں اندر لوں تو‬
‫اتنا مزہ آئے کہ سیل ٹوٹنے کا ذرا درد نا ہو بس‬
‫اسکا لن اندر جائے اور میں چھوٹ جاؤں ۔‬
‫آپی ؛ کمینی تمہارا تو پتہ نہیں لیکن میں چھوٹ گئی‬
‫میری پینٹی اور شلوار خراب ہو گئی ہیں ۔‬

‫اقرا ؛ دیکھا میری بھولی آپی لن اور پھدی کا کوئی‬


‫رشتہ دار نہیں ہوتا اگر انکو رشتوں کا لحاظ ہوتا تو‬
‫آپکی پھدی آپکے بھائی کے لن کی باتیں سن کر‬
‫کبھی پانی نا چھوڑتی ۔‬

‫آپی ؛ اقرا تم کتنی گندی ہو گئی ہو کس طرح کے‬


‫گندے نام لیتی ہو ۔‬

‫اقرا ؛ آپی پھدی کو پھدی نا کہوں تو کیا کہوں ان‬


‫چیزوں کے نام ہم انگلش میں کتنی آسانی سے لے‬
‫لیتے ہیں حاالنکہ انگلش نام لینے سے پھدی پاک‬
‫پ ِوتر نہیں ہو جاتی بس ہم لوگ احساس کمتری کا‬
‫شکار ہیں اپنی زبان کو عزت نہیں دیتے ۔‬

‫آپی ؛ اچھا جی استانی صاحبہ رات کافی ہوگئی ہے‬


‫اب اپنی سٹوڈنٹ کو اجازت دیں ۔‬

‫اقرا ؛ پھر انگلش ‪ ،‬ٹھیک ہے میری شاگردہ تمہیں‬


‫سونے کی اجازت جاتی ہے بائے ۔۔۔۔۔۔‬

‫آپی ؛ بائے ۔۔۔۔۔۔‬

‫میں آپی کی باتیں پڑھتا گیا اور شرماتا گیا لیکن اب‬
‫منزل قریب نظر آرہی تھی میری جان سے پیاری‬
‫آپی بہت جلد مجھے پیاری ہونے جا رہی تھیں اب‬
‫اگال کام گھر کے اندر رہ کر کرنے والے تھا ۔‬
‫اس رات میں نے آپی کے جسم کے بارے میں پہلی‬
‫بات سوچنا شروع کیا تو میں حواس باختہ ہوگیا‬
‫‪ ،‬واقعی ہی میری آپی عشا کمال جسم ‪ ،‬بہترین نقوش‬
‫بے پناہ حسن اور سادگی کا خزانہ تھی آپی کی شکل‬
‫حدرجہ اداکارہ مایہ علی سے مشابہت رکھتی ہے‬
‫ویسے نین نقوش ویسا ہی سراپا چھاتی بہت بڑی‬
‫نہیں لیکن جسم پتال ہے اس لیے گانڈ اور چھاتیاں‬
‫تھوڑی نمایاں ہوتی ہے ۔‬

‫جب میں نے آپی کو اس معیار پہ سوچا تو میرے‬


‫کان سرخ ہوگئے چہرہ جسم کی گرمی سے سرخ ہو‬
‫گیا اور میرا ہاتھ بے اختیار میرے ٹراؤزر میں چال‬
‫گیا پھر میں نے بہت عرصے کے بعد مٹھ لگائی‬
‫اور وہ بھی اپنی آپی یعنی بڑی بہن کے نام کی یقین‬
‫جانیں ایک تو کافی دنوں بعد میں فارغ ہوا تھا‬
‫دوسرا آپی کا سراپا آنکھوں کے سامنے تھا میں اتنی‬
‫زور سے فارغ ہوا کی میرا ٹراؤزر اور ٹانگیں بھر‬
‫گئیں میں اٹھا اور باتھ میں جا کر ٹانگیں دھوئیں اور‬
‫ٹراؤزر وہیں لٹکا رہنے دیا اور ننگا ہی واپس آگیا‬
‫اور آکر الماری سے دھال ٹراؤزر نکال کر پہن لیا‬
‫اور لیٹ گیا پھر ایسی مزے کی نیند آئی کہ جیسے‬
‫کوئی پینا ڈول نائٹ کا پتہ کا کھا لیا ہو ۔‬

‫صبح اٹھا نہا کر باہر آیا امی صوفے پہ بیٹھی ہوئی‬


‫تھیں اور آپی امی ابو والے کمرے کی صفائی کر‬
‫رہی تھیں امی نے آپی کو آواز دی عشا بھائی کو‬
‫‪ ،‬ناشتہ دو‬
‫آپی باہر آئیں تو میں دیکھ دنگ رہ گیا انہوں نے‬
‫ایشال کا ایک بلیو کلر کا ڈریس پہنا ہوا تھا جو آپی‬
‫کی چھاتی اور گانڈ کو چار نہیں بلکہ آٹھ چاند لگا‬
‫رہا تھا اور میں پہلی بار آپی کو اس نظر سے دیکھ‬
‫رہا تھا آپی مجھے ایک نظر دیکھ کر کچن میں چلی‬
‫گئیں تھیں اور پھر مجھے آواز دی میں کچن کے‬
‫دروازے پہ گیا تو آپی نے کہا علی کیا ناشتہ کرو‬
‫گے آملیٹ یا ہاف فرائی انڈہ ۔‬

‫میں ؛ آپی دیکھ لیں جو آپ کو اچھا لگے ۔‬

‫آپی ؛ اچھا ٹھیک میں تمہارے لیے انڈہ فرائی پراٹھا‬


‫اور کڑک چائے بنا کر التی ہوں اور ساتھ مسکرا‬
‫دیں ۔‬

‫میں ؛ آپی خیریت ہے آج بڑی اچھے موڈ میں ہو‬


‫حاالنکہ میں اس انقالب کے وجہ اچھی طرح جانتا‬
‫تھا‬

‫آپی ؛ کیوں پہلے میں برے موڈ میں ہوتی ہوں ۔‬


‫میں ؛ نہیں میرا مطلب تھا کہ آج میرے ساتھ بڑی‬
‫خوشگوار موڈ میں ہیں ناشتہ بھی پوچھا کیسا کرنا‬
‫ہے ۔‬

‫آپی ؛ بس آج اپنے بھائی پہ پیار آگیا تو میں نے سوچا‬


‫آج ناشتہ تمہاری مرضی کا بنا دوں ۔‬

‫میں ؛ تھینکس آپی آپ خوش و خرم بہت اچھی لگتی‬


‫ہیں ایسے ہی رہا کریں ۔‬

‫آپی ؛ اچھا جی‬

‫اس دوران دروازے پہ بیل ہوئی دیکھا تو گلی کے‬


‫کونے پہ ایک گھر ہے انکی بچی تھی جو امی کو‬
‫بالنے آئی‪ ،‬میں نے آکر امی کو بتایا امی اسکے‬
‫ساتھ چل دیں اور میں دروازہ بند کرنے کچن کی‬
‫طرف چال گیا وہاں پہنچا تو آپی نے ڈوپٹہ دائیں‬
‫کندھے کے اوپر سے بائیں بازو کے نیچے باندھ لیا‬
‫تھا کیا سٹائل مارا تھا آپی نے ۔‬

‫آپی ؛ کون تھا ۔‬

‫میں ؛ وہ آنٹی شائلہ کے بچی آئی تھی امی کو بالنے‬


‫۔‬

‫آپی ؛ اچھا چلو ٹھیک ہے تم الؤنج بیٹھو میں ناشتہ‬


‫لے کر آتی ہوں ۔‬

‫میں الونج میں آگیا تھوڑی دیر بعد آپی بھی ناشتہ لے‬
‫کر آ گئیں اور میرے سامنے کرسی پہ بیٹھ کر ناشتہ‬
‫کرنے لگیں ‪ ،‬صوفے کے سامنے واال چھوٹا ٹیبل‬
‫تھا میں صوفے پہ بیٹھ کر ناشتہ کر رہا تھا اور آپی‬
‫سامنے کرسی لگا کر بیٹھی تھی اور کرسی کی وجہ‬
‫سے تھوڑا جھک کر ناشتہ کر رہی تھیں اور انکی‬
‫بلیک برا کا ایک سائیڈ کا سٹرپ نظر آ رہا تھا پتہ‬
‫نہیں آپی ایسا جان بوجھ کر رہی تھی یا نہیں ؟ ۔‬

‫آپی ؛ کیسا لگا ۔‬

‫میں ؛ انکی گلے کی طرف دیکھتے ہوئے۔ لگ تو‬


‫کافی اچھا رہا ہے پورا ہوگا تو بہتر بتا پاؤں گا ۔‬
‫آپی ؛ کیوں ؟‬

‫میں ؛ آپی ناشتہ پورا کرکے بتاؤں گا ۔‬

‫آپی ؛ کیوں تھوڑے سے پتہ نہیں چلتا‬


‫میں ؛ نہیں آپی تھوڑی سے کچھ نہیں بنتا پورا ہونے‬
‫کے بعد پتہ چلتا ہے کہ کیسا ہے ۔‬

‫اب آپی تھوڑا اور جھکیں تو آپی کی گلے سے برا‬


‫کے اوپر کا حصہ اور مموں کی لکیر کافی نمایاں‬
‫ہو رہی تھی‬

‫میں ؛ لگ تو اچھا رہا ہے لگتا ہے کافی محنت کی‬


‫آپ نے بنانے میں ۔‬

‫آپی ؛ ظاہر ہے کوئی بھی چیز آسانی سے تھوڑی‬


‫بنتی ہے ۔‬

‫میں ؛ جی آپ کی محنت پہ کوئی شک نہیں ۔‬

‫آپی ؛ اچھی چیز کی ہر کوئی تعریف کرتا ہے ۔‬


‫میں ؛ واقعی ایسی چیزیں روز نہیں بنتی ۔‬

‫آپی ؛ کیسی چیزیں ۔‬

‫میں ؛ جیسا ناشتہ آپ نے بنایا ہے ۔‬

‫آپی ؛ اسکا مطلب ہے تمہیں مزہ آیا‬

‫میں ؛ آپی مجھے تو اسے دیکھ کر اور خوشبو‬


‫سونگھ کر ہی پتہ لگ رہا تھا کہ بہت مزیدار ہوگا‬
‫اگر ایسا روزانہ ایسا مل جائے تو بات بن جائے ۔‬

‫آپی ؛ لیکن میں نے تو تمہیں سونگھتے نہیں دیکھا ۔‬


‫میں ؛ آپ نے بنایا اس لیے محسوس نہیں ہوتا ورنہ‬
‫اسکی خوشبو دور دور تک آئی ہے ۔‬

‫آپی ؛ چلو اس بہانے تمہیں میرا کچھ پسند تو آیا‬


‫میں ؛ مجھے تو آپ کی ہر ہر چیز پسند آتی ہے‬
‫لیکن بس کہہ نہیں پاتا ۔‬

‫آپی ؛ علی میں تمہارے ساتھ ناشتہ کے بات کر رہی‬


‫ہوں اور تم فلٹرنگ کر رہے ہو یہ اقرا سے منگنی‬
‫کے بعد تم بہت شریر ہو گئے ہو اور باتونی بھی ۔‬

‫میں ؛ آپی جب کوئی سمجھنے اور قدر کرنے واال‬


‫مل جائے تو باتیں آ ہی جاتی ہیں ۔‬

‫آپی ؛ واقعی اقرا بہت کئیرنگ اور پیار کرنے والی‬


‫لڑکی ہے تم بہت خوش قسمت ہو ۔‬
‫میں ؛ ہاں یہ تو ہے ‪ ،‬ویسے آپکا شوہر بھی کم‬
‫خوش قسمت نہیں ہوگا ۔‬

‫آپی ؛ ایسا کیا دیکھ لیا تم نے مجھ میں ۔‬

‫میں ؛ جو کچھ نظر آتا وہی بہت زبردست ہے جو‬


‫نظر نہیں آتا اسکا عالم کیا ہوگا ۔‬

‫آپی ؛ اقرا نے تمہیں کافی بیگاڑ دیا ہے ۔‬


‫میں ؛ تو آپ سنوار دیں آپی جان ۔‬

‫آپی ؛ بدھو یہ جان وغیرہ منگیتروں کو کہتے ہیں‬


‫آپیوں کو نہیں ۔‬
‫میں ؛ اگر آپی آپ جیسی ہو تو جان جہاں بھی کہنے‬
‫میں کوئی حرج نہیں ۔‬

‫آپی ؛ بہت مسکے لگانے آگئے ہیں تمہیں ‪ ،‬میں اب‬


‫گھر کے کچھ کام کر لوں تم دکان سے سبزی لے آؤ ۔‬

‫اب اسی طرح میں اور آپی آپس باتیں کرتے رہتے‬
‫اب ہم دونوں سمجھ چکے تھے یہ جو ہم ذومعنی‬
‫باتیں کرتے ہیں اسکا مطلب کیا ہے لیکن اب ہم‬
‫دونوں کو بھی مزہ آنے لگا تھا اکثر رات کو ہم‬
‫موبائل پہ چیٹنگ کرتے ‪ ،‬آپی بھی اکثر ذو معنی‬
‫باتیں کر نے لگ گئیں تھیں اور میں ہر رات اقرا کو‬
‫بھی بتاتا کہ کیا باتیں ہوئیں وہ بھی بتاتی کہ آپی اب‬
‫اشارے کی منتظر ہیں بس موقع ملنا چاہیے وغیرہ‬
‫وغیرہ اور پھر ایک اندھیری رات میں دیا اسکے‬
‫ہاتھ میں ۔‬
‫ایک دن میں باہر تھا تو امی کا فون آیا کہنے لگی‬
‫کہاں ہو جلدی گھر آؤ میں گھر آیا تو کہنے لگی‬
‫تمہارے ابا کی خالہ کا انتقال ہوگیا ہے سرگودھا میں‬
‫اور ہم لوگ جا رہے ہیں ‪ ،‬تم گھر پہ ہی رہنا اپنی‬
‫بہن کے پاس میں نے تمہاری مامی کو کہا شائد وہ‬
‫آجائیں ہم پرسوں تک واپس آ جائیں گے میں نے کہا‬
‫مامی کی ضرورت نہیں ہم چال لیں گے گھر دو دن‬
‫کی تو بات ہے امی ابو چلے گئے تو میں اقرا کو‬
‫فون کیا کہ مامی کو روکو آپی کے ساتھ اکیلے وقت‬
‫گزارنے کا موقع مل رہا ہے اس نے مامی کو بہانہ‬
‫بنا کر روک لیا اور شام کو آپی نے گوشت پالؤ بنایا‬
‫تو میں دکان سے رائتہ بنانے کیلئے دہی اور ساتھ‬
‫کولڈ ڈرنک لے آیا مزے سے کھانا کھایا اور آپی‬
‫اور میں الؤنج بیٹھ ٹی وی دیکھنے لگے ان دنوں‬
‫شاہ رخ کے کی ایک فلم کترینہ کیف اور انو شکا‬
‫شرما کے ساتھ نئی آئی تھی وہ دیکھ رہے تھےاس‬
‫میں انوشکا کا بکنی سین آیا تو آپی بڑے غور سے‬
‫ٹی وی اور میں آپی کی طرف دیکھ رہا تھا آپی بغیر‬
‫پلک جپکے فلم میں مگن تھی اور انکی چھاتی تیز‬
‫سانس کی وجہ سے ہل رہی تھی اب چونکہ ہم کافی‬
‫فرینک ہو چکے تھے تو اس لئے ان نے کوئی‬
‫ردعمل نہیں دیا فلم کی سین پہ بلکہ شوق سے‬
‫دیکھتی رہیں فلم ختم ہونے کے بعد ہم باتیں کرنے‬
‫لگے ۔‬

‫میں ؛ آپی کیسی لگی فلم‬

‫آپی ؛ اچھی تھی اور اداکارائیں کتنی کھل کر اپنی‬


‫نمائش کرتی ہیں ۔‬

‫میں ؛ آپی نمائش انکا دھندہ ہے ۔‬

‫آپی ؛ لیکن پھر بھی عجیب نہیں لگتا ہوگا انہیں کہ‬
‫اتنے مرد انہیں دیکھتے ہیں ۔‬
‫میں ؛ جسم دکھانے کیلئے ہی تو خوبصورت بنایا‬
‫جاتا ہے اس لئے تو وہ اتنا خیال رکھتیں ہیں کہ‬
‫کوئی انہیں دیکھے تعریف کرے اب ہر کوئی آپ‬
‫طرح چاہنے والوں سے بے نیاز تھوڑی ہوتا ہے ۔‬

‫آپی ؛ جی نہیں ‪ ،‬میں بھی خوش ہوتی ہوں اگر کوئی‬


‫جائز تعریف کرے تو ۔‬

‫میں ؛ آپکو کیا لگتا کہ میں آپ کی جھوٹی تعریف‬


‫کرتا ہوں ؛‬

‫آپی ؛ ایسا تو نہیں کہتی لیکن تم کچھ زیادہ ہی‬


‫تعریفوں پل باندھتے ہو تو مجھے شک ہوتا کہ‬
‫خوشامد تو نہیں ۔‬
‫میں ؛ اب جس بندے کا انگ انگ خوبصورت ہو تو‬
‫اس کے آگے یہ تعریف کچھ بھی نہیں ۔‬

‫آپی ؛ شرم نہیں آتی بڑی بہن کے آنگ آنگ کو‬


‫تاڑتے ہو ۔‬

‫میں ؛ آپی کیا آپکو برا لگتا ہے ۔‬

‫آپی ؛ میں نے ایسا تو نہیں کہا ۔‬

‫میں ؛ میں جب آپ کو دیکھتا ہوں تو رشتے کی نظر‬


‫سے نہیں بلکہ چاہنے والے کی نظر سے دیکھتا‬
‫ہوں ۔‬

‫آپی ؛ لیکن چاہت پالنے کا کیا فائدہ جسے انسان پا نا‬


‫سکے ۔‬
‫میں ؛ ہوسکتا ہے مل بھی جائے ۔‬

‫آپی ؛ لیکن ایسے رشتے زندگی کے ساتھی تو نہیں‬


‫بن سکتے نا ۔‬

‫میں ؛ آپی پیار محبت کا تو لمحہ اور مالپ بھی‬


‫پوری زندگی کیلئے کافی ہوتا ہے ۔‬

‫آپی ؛ علی ایک بات کہوں ہم جس طرف جا رہے‬


‫ہیں اس کی کوئی منزل نہیں لیکن پھر پتہ نہیں‬
‫گزرتے دنوں کے ساتھ واپس مڑنے کو دل نہیں‬
‫کرتا بلکہ دل کرتا ہے کہ یہ سلسلہ اس طرح چلتا‬
‫رہے ۔‬
‫میں ؛ مجھے اب اندازہ ہو چکا تھا کہ آپی اپنی‬
‫مرضی سے اس خفیہ معاشقے کے سپرد ہونا چاہتی‬
‫ہیں )آپی جو بھی ہو رہا ہے ہونا دیں زیادہ سوچیں‬
‫مت بس زندگی کے اس پہلو کو بھی ایک بار موقع‬
‫دیں ورنہ زندگی میں خلش اور بچھتاوا رہ جاتا ہے ۔‬

‫آپی ؛ شائد تم ٹھیک کہہ رہے ہو ۔‬

‫میں ؛ آپی اک بات کہوں ۔‬

‫آپی ؛ کہو ۔‬

‫آپکو ؛ کیسا لگتا ہے جب میں آپ کی تعریف کرتا‬


‫ہوں ۔‬
‫آپی ؛ اچھا لگتا اور اقرا کے قسمت پہ رشک بھی‬
‫ہوتا کہ اسے اتنا پیار کرنا واال مال ۔‬

‫میں ؛ آپی پیار تو آپ سے بھی کرتا ہوں ۔‬

‫آپی ؛ لیکن میں تمہاری بیوی کا درجہ تو حاصل‬


‫نہیں کرسکتی شائد اسی لئے آگے بڑھنے سے‬
‫ڈرتی ہوں ۔‬

‫آپی ؛ قسم سے اگر آپ میری بہن نہیں ہوتی تو میں‬


‫آپ سے دوسری شادی کر لیتا ۔‬

‫آپی ؛ علی اگر تمہیں میرے اور اقرا میں سے کسی‬


‫ایک کو چننا پڑتا تو کیا کرتے ۔‬
‫آپی ؛ اقرا مجھ سے اتنا پیار کرتی ہے کہ وہ آپ کے‬
‫حق میں دست برادر ہوجاتی ۔‬

‫آپی ؛ لیکن یہ تو کہنے کی باتیں ہیں یہ پتہ تب چلتا‬


‫کوئی ایسی صورتحال بنتی ۔‬

‫میں ؛ صورتحال تو اب بھی بن سکتی ہے اگر آپ‬


‫چاہیں تو اگر آپ سر عام نہیں تو میری خفیہ بیوی‬
‫بن جائیں اور آزما لیں کہ اقرا اور میں آپکو اپنی‬
‫زندگی میں کتنی اہمیت دیتے ہیں ۔‬

‫آپی ؛ لیکن علی یہ کب تک ایسا چل سکتا ہے ۔‬

‫میں ؛ آپی جب تک آپ چاہیں ساری زندگی بھی‬


‫ہمارے دنیاوی رشتے اپنی جگہ برقرار رہیں گی‬
‫لیکن ہم تینوں آپس کے درمیان اس رشتوں کا وہی‬
‫مقام ہوگا جو پیار کرنے والوں ہوسکتا ہے ۔‬

‫آپی ؛ کچھ دیر سوچنے کے بعد میری طرف‬


‫دیکھتے اور فیصلہ کرتے ہوئے )پھر کب سے ابتدا‬
‫کریں اس رشتے کی ۔‬

‫میں ؛ آپ چاہیں تو یہ رشتہ آج سے قائم ہو سکتا ہے‬


‫۔‬

‫آپی ؛ لیکن میرا درجہ تو دوسری بیوی کا ہے اس‬


‫لئے پہلے تو اقرا کا نمبر بنتا ہے ۔‬

‫میں ؛ آپی وہ تو میری کب کی بیوی بن چکی بس‬


‫ایک رسم باقی ہے جبکہ آپ سے تو آج رشتہ قائم‬
‫ہوگا ۔‬
‫آپی ؛ ٹھیک ہے پھر میں تیار جاؤں ؛‬

‫میں ؛ آپ اتنی خوبصورت ہیں کہ کچھ بھی کرنے‬


‫ضرورت نہیں ۔‬

‫آپی ؛ پاگل لڑکیوں کے کچھ کام ضروری ہوتے ہیں‬


‫بس تم بتاؤ کیا پہنوں ۔‬

‫میں ؛ کپڑے آپ جو بھی پہنیں گی جچ جائیں گے‬


‫لیکن لیکن انڈر گامنٹس میری مرضی کے پہن لیں ۔‬

‫آپی ؛ بتاؤ کیسے پہنوں‬


‫میں ؛ برا اور پینٹی وائٹ کلر کی پہن لیں باقی جو‬
‫آپ کا دل کرے ۔‬

‫آپی ؛ ٹھیک ہے جیسے آپ کہیں میرے خفیہ شوہر ۔‬

‫آپی یہ کہہ اپنے کمرے میں چلی گئیں اور میں اقرا‬
‫سے بات کرنے لگ پڑا اور اسے بتایا کہ آپی‬
‫تمہاری سوتن بننے جا رہی ہے وہ بھی بہت خوش‬
‫ہوئی اور مجھے تاکید کرنے لگی کہ آپی کا خیال‬
‫رکھوں زیادہ تکلیف نا دوں اور جس کپڑے پہ آپی‬
‫اور میرے مالپ کا داغ اور خون ہو وہ اقرا کو دے‬
‫دیں وہ اسے نشانی کے طور پر ہمیشہ اپنے پاس‬
‫رکھے گی واقعی ہم تینوں اس رشتے کیلئے بہت‬
‫پرجوش تھے کوئی رات دس بجے آپی کا میسج آیا‬
‫کہ آ جاؤ میں گیا تو آپی نے کریم کلر کا سوٹ پہنا‬
‫ہوا تھا ہونٹوں پہ سرخی تیزاور باقی میک اپ الئٹ‬
‫تھا آپی کسی حور سے کم نہیں لگ رہی تھیں‬
‫معصوم کیوٹ چہرہ اور باوقار پرسنائلٹی آنکھوں‬
‫میں سمندری گہرائی تھی‬

‫میں ان کے پاس بیٹھ گیا میں اس براؤن شلوار‬


‫قمیض میں تھا میں نے الئٹ آف کردی اور اور‬
‫زیرو کا بلب آن کر دیا اور واپس آکر آپی کے پتلے‬
‫سے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا اور دونوں‬
‫ہاتھ قریب الکر انہیں چوم لیا پھر انکا چہرہ دونوں‬
‫ہاتھوں میں لے کر ماتھا ‪ ،‬پھر دونوں آنکھوں ‪ ،‬پھر‬
‫رخسار ‪ ،‬پھر ٹھوری ‪ ،‬اور پھر انکے ہونٹ ایک‬
‫سائیڈ سے چومتے ہوئے دوسری طرف چال گیا اور‬
‫پھر انہیں بانہوں میں بھر کر بیڈ پہ اپنے ساتھ لٹا لیا‬
‫ہم کافی دیر تک کافی دیر کسنگ کرتے رہے اب وہ‬
‫بھی ساتھ دے رہی تھیں میں نے انہیں سیدھا کیا اور‬
‫پھر کسنگ شروع کردی ‪ ،‬میں اوپر ہوا اور پیٹ‬
‫سے قمیض ہٹا کر پیٹ چومنا شروع کر دیا اور ساتھ‬
‫شلوار بھی اتارتا گیا اور ٹانگیں چومتا گیا شلوار‬
‫پاؤں سے نکالی پاؤں کا ایک ایک حصہ چوما اور‬
‫دونوں ٹانگیں کھول آپی کی پھدی کی طرف دیکھا‬
‫شائد آپی نے کچھ دیر پہلے ہی صاف کی تھی پتلے‬
‫ہونٹوں والی پھدی نے مجھے اپنی طرف مقناطیس‬
‫کے طرح کھینچ لیا میں نے پھدی پہ بوسوں برسات‬
‫کر دی ‪،‬یہاں تک کہ آپی کو جھٹکے لگنے شروع‬
‫ہوگئے ‪ ،‬میں اٹھا اور ڈریسنگ ٹیبل سے ویسلین آئل‬
‫نکال الیا اور پھر آپی کی قمیض اور برا بھی نکال‬
‫اور تھوڑا سے تیل نکال کر ہتھیلیوں پہ مال اور‬
‫دونوں مموں کو مالش کرنے لگا پھر انکے پیٹ اور‬
‫اسکے بعد انکی پھدی اور رانوں کو بھی مالش کیا‬
‫آپی دوبارہ گرم ہو چکی تھیں میں اب وقت کو ضائع‬
‫نہیں کرنا چاہتا تھا کیونکہ آپی زندگی میں پہلی بار‬
‫کر رہی تھی اس لئے مجھے خطرہ تھا کہ وہ دوبارہ‬
‫بھی فارغ نا ہو جائیں اور مجھے پھر نا گرم کرنا‬
‫پڑے ۔‬

‫اب میں ٹانگوں کے درمیان آکر بیٹھ گیا اور لنڈ کو‬
‫پھدی سیٹ کیا ہم ابھی تک خاموش تھے اب پہلی‬
‫بار میں بوال کہ آپی تھوڑا درد ہوگا انہوں آنکھوں‬
‫کے اشارے سے نوپربلم کہا تو ان پر جھکنا شروع‬
‫ہوگیا لن پردہ بکارت تک پہنچ چکا تھا میں ان پر‬
‫لیٹ اور کسنگ کرنی اور لیٹے لیٹے ہلنا شروع کر‬
‫دیا میرے اس عمل سے آپی کا صبر جواب دے گیا‬
‫اور وہ پہلی بار بولیں کہ چھوٹے اپنی آپی کو اور نا‬
‫تڑپاؤ ۔‬

‫میں ؛ تو کیا کروں آپی ۔‬

‫آپی ؛ تو کچھ بھی کرو ۔‬

‫میں ؛ کیا کروں بتائیں ۔‬

‫آپی ؛ یار اسے اندر ڈال دو ۔‬


‫میں ؛ کسے ۔‬

‫آپی ؛ مینوں نئیں پتہ ۔‬

‫میں ؛ آپی اب کیا شرمانا اب تو آپ کے اندر جا رہا‬


‫ہے اسکا نام لیں ۔‬

‫آپی ؛ آپی کے یار اپنا لن میری پھدی میں ڈال دو اب‬


‫خوش ۔‬

‫میں نے جھٹکا مارا اور لنڈ سیل توڑتا ہوا دشمن کی‬
‫گرم گرم چھاؤنی میں جا گھسا ۔‬

‫آپی نے بڑی مشکل سے چیخ روکی لیکن آنسو ان‬


‫آنکھوں سے کانوں کی طرف بہہ گئے تھے میں ان‬
‫پہ لیٹ گیا اور رونے لگ گیا آپی کو میری ہچکی‬
‫محسوس ہوئی تو انہوں نے کہا کہ تم رو رہے ہو‬
‫میں کہا کہ آپی میں بہت گندا ہوں جس آپی نے کو‬
‫روال دیا آپی کہنے لگی پاگل یہ آنسو تو خوشی کے‬
‫تھے کہ ایسے انسان کو پا لیا جسے میں اپنا روحانی‬
‫شوہر سمجھتی ہوں اور ویسے بھی پیار تک‬
‫پہنچنے میں تکلیفوں تو اٹھانا پڑتی ہیں جیسے‬
‫بابری شریف نے آتھائیں تھیں ‪ ،‬مجھے تو تمہارا‬
‫اور اقرا کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ تم دونوں نے‬
‫پیار کی قدر اور اہمیت سکھائی چلو شاباش اب بیوی‬
‫پلس آپی کو اپنے جذبات سے بھر دو میں واپس ہلنا‬
‫شروع کیا ساتھ ساتھ کسنگ بھی کرتے رہے پندرہ‬
‫منٹ کے بعد میں آپی کے اندر نُچڑنا شروع ہوا اور‬
‫ہوتا گیا ہوتا گیا ہوتا گیا ۔‬

‫پتہ نہیں آپی کتنی بار فارغ چکی تھیں میں آپی کی‬
‫کپڑوں سے اپنا لن اور آپی کی پھدی صاف کی‪ ،‬پھر‬
‫کچھ دیر لیٹے باتیں کرتے رہے اور ایک دوسرے‬
‫کو چومتے رہے تھوڑی بعد میں نے پوچھا بھوک‬
‫تو نہیں لگی تو کہنے کہ نہیں جس چیز کی بھوک‬
‫تھی وہ مل گئی میں نے کہا ظاہر آج آپ نے نیچے‬
‫سے کھانا کھایا بھوک کیسے لگے گی لیکن مجھے‬
‫بہت بھوک لگی ہے میں کچھ کھا کر آتا ہوں ۔‬

‫اس رات ہم دو بار کیا اور میں آپی کو بتایا کہ اقرا‬


‫کو یہ سوٹ ہماری سہاگ رات کی نشانی کے طور‬
‫پر چاہیے تو وہ بہت خوش ہوئیں اور وہ سوٹ ایک‬
‫ایک شاپر میں ڈال دیا اور میرا ٹراؤزر اور ٹی‬
‫شرٹ پہن کر میری بانہوں میں سو گئیں ۔‬

‫صبح میں اٹھا آپی سو رہیں تھیں میں ان کیلئے برتھ‬


‫کنڑول اور پین کلر ٹیبلیٹس لے کر آیا ان کیلئے‬
‫ناشتہ بنایا اور ناشتہ لے کر بیڈ پہ پہنچ گیا وہ اٹھ‬
‫گئیں اور مجھے دیکھ مسکرا دیں اور کہنے لگیں‬
‫میں نے باتھ روم جانا لیکن اٹھا نہیں جا رہا میں‬
‫انہیں بانہوں میں اٹھا کر باتھ روم لے گیا اور کموڈ‬
‫پر بیٹھا دیا وہ میری اس حرکت سے بہت خوش‬
‫ہوئیں پھر واپس آکر ناشتہ کیا اور پھر اور پھر اور‬
‫پھر آپی نے ایسی بات کہہ دی جو میرے وہم گمان‬
‫میں بھی نہیں تھی میرے چودہ طبق روشن ہو گئے ۔‬

‫آپی نے کہا کیوں نا آج تمہاری پہلی بیوی یعنی اقرا‬


‫کو بھی باللیں اور یہ رشتہ بھی اپنی تکمیل کو پہنچ‬
‫جائے میں کہا آئیڈیا تو برا نہیں ہے لیکن اسکو‬
‫بالئیں گے کیسے اور مامی مان جائیں گی تو آپی‬
‫نے کہا کہ میں مامی سے بات کر لوں گی کہ علی‬
‫اپنے کمرے سوتا ہے اور مجھے اکیلی کو اپنے‬
‫کمرے میں ڈر لگتا ہے اس لیے اقرا کو آج رات‬
‫میرے پاس بھیج دیں میں نے آپی سے اتفاق کیا کہ‬
‫یہ بہانا ٹھیک رہے گا آپی نے فون کرکے مامی کو‬
‫راضی کر لیا ‪ ،‬میں اور آپی بائیک پہ جا کر اقرا کو‬
‫لے آئے گھر آکر آپی نے میرا ٹراؤزر اور ٹی شرٹ‬
‫پہن لی اور اقرا کو بھی میرا ایک ٹریک سوٹ پہنا‬
‫دیا میری بیویاں اس لباس اور سمارٹ خوبصورتی‬
‫کا طوفان لگا رہیں تھیں اقرا کا حلیہ صبا قمر سے‬
‫کافی ملتا ہے اور ٹریک سوٹ کے بعد تو وہ کسی‬
‫جمناسٹک کی کھالڑی کی طرح لگ رہی تھی آپی‬
‫بہت خوش ہو رہی تھیں اقرا آپی کی تبدیلی سے‬
‫کافی حیران تھی لیکن یہ تو مجھے بعد پتہ چال کہ‬
‫وہ سب ملی بھگت تھی پھر ہم نے مل کر کھانا بنایا‬
‫اور اور شام کو کھانے کے بعد میں کچھ کام سے‬
‫باہر گیا اور واپس آیا تو آپی اور اقرا باتیں کر رہی‬
‫تھیں اور بہت ک ِھل کھال کر ہنس رہی تھی ۔‬

‫میں ؛ خیریت ہے دونوں سوتنیں بہت خوش ہو رہی‬


‫ہیں ۔‬

‫آپی ؛ اسے بتا رہی تھی کہ آگئی ہو تو اسے سنبھالو‬


‫اسکے شوہر نے کیسے اسکی آپی کی چولیں ہالئی‬
‫ہیں رات کو ۔‬
‫میں ؛ اچھا تو اس لیے آپ نے اپنی دوسری پارٹنر‬
‫کو بالیا ہے تاکہ تم دونوں مل کر اپنے شوہر کو‬
‫لگام ڈال سکیں ۔‬

‫اقرا ؛ ہاں اور نہیں تو کیا تم نے میری پھول جیسی‬


‫آپی کا بھرکس نکال دیا ہے اب ہم دونوں مل کر‬
‫تمہیں سبق سکھائیں گے ۔‬

‫میں ؛ واہ جی واہ کیا سلوک پایا گیا ہے میری دونوں‬


‫بیویوں میں ‪ ،‬ایک لوگوں کی بیویاں ہیں جو آپس‬
‫میں لڑ لڑ کر ہلکان ہو جاتی ہیں اور ایک تم دونوں‬
‫ہو کہ مجھے ہلکان کرنے کی چکر میں ہو ۔‬

‫اقرا ؛ مسٹر ہیسبنڈ ہم نئے دور کی لڑکیاں ہیں ہم‬


‫سوتنیں بعد میں پہلے بیسٹ فرینڈ ہیں اس لیے‬
‫ہمارے درمیان لڑائی تمہارا خواب ہی رہے گی ۔‬
‫میں ؛ اسکا مطلب ہے آج میری خیر نہیں ۔‬

‫آپی ؛ جو مرضی سمجھ لو لیکن آج تمہیں پورا ٹف‬


‫ٹائم ملے گا‬

‫میں ؛ ہم دیکھیں گے‬

‫اقرا ؛ الزم ہے تم ہی دیکھو گے ۔‬

‫آپی ؛ واہ اقرا میری جان کیا جواب دیا ہمارے دشمن‬
‫کو ۔‬

‫اور پھر آپی نے اقرا کے گال پہ ایک زبردست ِکس‬


‫کی اور اقرا نے جواب میں آپی کے ہونٹ چوم لیے‬
‫پھر وہ دونوں اٹھیں اور مجھے بیڈ پہ گرا لیا اور‬
‫ہونٹوں کی ایک طرف آپی اور دوسری طرف اقرا‬
‫نے کسنگ کرنے لگی یعنی ہم تھری سم فرنچ کس‬
‫کر رہے تھے ایسا لگ رہا تھا کہ دونوں نے سب‬
‫کچھ پہلے سے طے کیا ہو ۔‬

‫اسکے بعد دونوں نے ایک ساتھ پکڑ کر میری‬


‫قمیض اتاری اور اور شلوار کا ناال کھول کر اور‬
‫شلوار اور انڈر وئیر ٹانگوں سے نکال دئیے اقرا‬
‫نے آپی کی ٹی شرٹ نکالی آپی کھڑی ہوئیں تو‬
‫ٹراؤزر بھی نکال دیا اسکے بعد آپی نے اقرا کی‬
‫جیکٹ کی ِزپ کھولی اور نکال دی پھر ٹراؤزر‬
‫بھی نکال دیا ‪ ،‬اب دونوں کو دیکھ مجھے یقین ہوگیا‬
‫انہوں سب کچھ پہلے پالن کیا ہے ایک جیسی پینٹیاں‬
‫اور اور برائیں پہنی ہوئی تھیں ۔اسکے بعد دونوں‬
‫میری طرف لپکیں بلکہ مجھ پر جھپٹیں آپی ہونٹ‬
‫اور اقرا لن پر حملہ آور ہوگئی ‪ ،‬آپی کبھی میرے‬
‫ہونٹ چوستی کبھی گردن اور کبھی چھاتی کے نپلز‬
‫اور اقرا لن اور اردگرد کے عالقے پر قبضہ‬
‫جمائے ہوئے تھی کچھ دیر دونوں ایک دوسرے کی‬
‫جگہ پر آگئیں اور پھر آج مجھے پتہ چال جب ایک‬
‫لڑکی سے دو لڑکے ریپ کریں تو کیا ہوتا ہے ۔‬

‫تھوڑی دیر بعد اقرا نے مجھے گھوڑی بننے کو کہا‬


‫ایک ٹشو گیال کرکے میری گانڈ کے سوراخ کو‬
‫صاف کیا مجھے تو ڈر لگ رہا تھا کہ یہ کہیں ڈالڈو‬
‫سے میری گانڈ تو نہیں مارنے والی ؟ لیکن پھر آپی‬
‫ٹانگوں کے درمیان لیٹ کر میرا لنڈ چوسنے لگ‬
‫پڑی اور اقرا نے جھک کر میری گانڈ کا سوراخ‬
‫چاٹنا شروع کر دیا‪ ،‬انکی یہ حرکت اتنی مزیدار‬
‫تھی کہ دو منٹ میں ہی آپی کے منہ پہ چھوٹ گیا ۔‬

‫میرا سانس پھوال ہوا تھا اور حالت بری تھی اور اب‬
‫وہ آپس میں لیسبین شروع ہو گئیں دونوں نے اپنے‬
‫منہ ایک دوسرے کی پھدی پہ فٹ کر دئیے میں اٹھا‬
‫تو دونوں یک نظر میری طرف دیکھا تو میں نے‬
‫کہا کہ کمینیوں میں کہیں بھاگنے نہیں لگا واش روم‬
‫جا رہا ہوں وہ دونوں میری بات پہ ہنس پڑی ‪ ،‬میں‬
‫کوئی پانچ منٹ کے بعد واش روم سے واپس آیا تو‬
‫آپی اور اقرا وہاں موجود نہیں تھیں میں نے کہا یہ‬
‫کدھر گئیں ۔‬

‫واپس مڑ کر دیکھا تو آپی عشا کے ہاتھ میں دودھ کا‬


‫گالس تھا اور دونوں آپس میں ُکھسر پُسر کرتی اندر‬
‫داخل ہوئیں تو آپی نے کہا لو میرے شیر پیو اور‬
‫جان بناؤ کیونکہ ابھی کراچی فتح کی ہے دہلی فتح‬
‫کرنا باقی ہے کراچی یعنی آپی اور دہلی یعنی اقرا‬
‫میں بیڈ کے پاس کھڑا ہو کر دوھ پینے لگ پڑا ‪ ،‬پی‬
‫کر ابھی گالس رکھا ہی تھا کہ اقرا نے نیچے بیٹھ‬
‫کر میرا لن پکڑا اور اس پہ ہونٹ پھیرنے لگی آپی‬
‫پیچھے آئی اور چھاتی میری کمر اور پھدی والی‬
‫جگہ میری گانڈ پہ رگڑنے لگی ۔‬
‫کچھ دیر بعد میں دوبارہ سے گرم ہوچکا تھا آپی بیڈ‬
‫کے کنارے ٹانگیں کھول لیٹ گئی اقرا نے تھوک‬
‫نکال لن مزید گیال کیا اور آپی کی پھدی سے پینٹی‬
‫تھوڑی سائیڈ پہ کی کہا شوہر جان میری آپی کو پیار‬
‫سے کرنا مجھے بھی انکی کھچڑی پہ غصہ آرہا‬
‫تھا اس لئے پہلے تو آہستہ سے کر رہا تھا پھر فل‬
‫سپیڈ آپی کو چودنے لگا ‪،‬چودائی اتنی زور دار تھی‬
‫کہ آپی چار منٹ میں پانی چھوڑ گئیں اور ہانپنے‬
‫لگی ۔‬

‫اسکے بعد آپی نے کہا اقرا سنا یہ تمہاری پھدی کا‬


‫بڑا دیوانہ رہا ہے لیکن تم نے اسے نہیں دی چلو‬
‫پھر اسے آج تمہاری پھدی کا پروانہ دے ہی دیا‬
‫جائے پھر آپی نے ویسلین آئل ہاتھ پہ ڈاال اقرا جو بیڈ‬
‫پہ لیٹ چکی تھی وہ آئل اسکی پھدی پہ لگانے لگ‬
‫گئی اور میں اقرا کے ممے چوسنے لگا یہ وہ جسم‬
‫تھا جس سے کھیلنا پیار کرنا ہمیشہ مجھے مزے‬
‫سے شرسار کر دیتا تھا ۔‬

‫اب اقرا کی سسکیاں بہت اونچی ہو چکی تھی تو آپی‬


‫نے مجھے کہا چلو بچے اب میری جان جگر کزن‬
‫کو مکمل عورت بنا دو اور اقرا تم سمجھو تمہاری‬
‫اصلی شادی آج ہوگئی ہے باقی دنیاوی رسم وقت‬
‫آنے پہ پوری کردیں گے اقرا نے کہا دیکھو آپی کل‬
‫جس بیڈ پہ آپکی سہاگ رات منائی گئی آج اسی بیڈ‬
‫پہ میری سہاگ منائی جا رہی ہے یہی ہمارے آپسی‬
‫سچے پیار کا ثبوت ہے کہ گھر بھی ایک ‪ ،‬بیڈ بھی‬
‫ایک ‪ ،‬شوہر بھی ایک اور تو اور ہمارے اندر پہلی‬
‫بار جانے واال لن بھی ایک ہے ہاہاہاہاہا ۔۔۔۔۔‬

‫پھر آپی نے میرے لن پہ چوپا لگایا اور کہا چل ُگرو‬


‫ہو جا شروع ‪ ،‬پھر آپی اقرا کی چھاتی اور ناف کو‬
‫چاٹا اور مجھے کہا اب آہستہ سے آگے پیچھے کرو‬
‫تاکہ اقرا اور گرم ہو جائے میرے ایسا کرنے سے‬
‫اقرا فل سسکنے لگی تو آپی نے کہا آنے دو (آج آپی‬
‫مجھے آپی کم اور ریسلنگ ریفری زیادہ لگا رہی‬
‫تھیں )میں نے پیچھے ہو کر زوردار جھٹکا مارا تو‬
‫لن تمام روکاٹیں توڑتا اپنے اصل مقام پہ جا پہنچا‬
‫آپی کو آئیڈیا تھا کل کا شائد اس لیے وہ اقرا کا اپنے‬
‫منہ لے چکی تھی اس اور اقرا کی چیخ بھی آپی منہ‬
‫میں دم توڑ گئی اب میں رک گیا تھا اقرا رونے لگ‬
‫گئی تو آپی نے کہا میری جان بس اتنی سی بات تھی‬
‫اب میری جان تمنا صرف مزے ہی لے گی پھر‬
‫دونوں بہن بھائی اقرا کو چاٹتے اور پیار کرتے‬
‫رہے پھر جب میں نے اقرا کے اوپر لیٹ کر ہلنا‬
‫شروع کیا تو کچھ ہی دیر میں اقرا بھی مزے سے‬
‫سیکسی آہیں نکالنے لگی ۔‬

‫اقرا کو قریب دس منٹ چودنے کے بعد میں نے آپی‬


‫کی پینٹی اور برا نکالی اور آپی کی پھدی کو چاٹ‬
‫کر پھر اسے چودنے لگا اور اقرا اب آپی سے فور‬
‫پلے کر رہی تھی اور ایک ہاتھ انک بظر یعنی چوت‬
‫کا دانہ مسل رہی تھی جس سے آپی عشا ہواؤں میں‬
‫اڑنے لگی ‪ ،‬دس منٹ میں آپی کی پھدی پھر پانی‬
‫چھوڑ گئی اب دوبارہ اقرا کو چودنے لگا اب مجھے‬
‫ایسا لگنے لگا کہ شائد میرا بھی پریشر بڑھنے لگا‬
‫ہے تو میں نے کہا آپی میں اقرا کے اندر فارغ ہو‬
‫جاؤں تو آپی نے کہا نہیں یار اسنے کوئی دوائی‬
‫استعمال نہیں کی اس لیے تم میرے اندر فارغ ہوجاؤ‬
‫میں نے آج برتھ کنڑول کھائی تھی پھر میں آپی کے‬
‫اوپر چڑھ گیا اور کچھ ہی دیر میں آپی کے اندر‬
‫چھوٹتا گیا چھوٹتا گیا ۔۔۔۔‬

‫پھر اقرا اور آپی میرے دائیں بائیں لیٹ گئیں آپی سر‬
‫میں اور اقرا میرے سینے پہ ہاتھ پھیرنے اور پسینہ‬
‫سکھانے لگیں ۔‬
‫جب کچھ اوسان بحال ہوئے تو میں نے کہا آپی اب‬
‫میں آپکی گانڈ مارنا چاہتا ہوں تو آپی نے کہا کہ آپی‬
‫کی جان ایک تو تم تھک بہت گئے اور دوسرا میں‬
‫کل سے ابھی تک ٹانگوں میں درد محسوس کر رہی‬
‫ہوں اور امی لوگ بھی کل آرہے ہیں وہ نا میری‬
‫گانڈ پھاڑ دو میں چلنے کے قابل نا رہوں اور امی‬
‫کو شک ہو جائے ویسی بھی اب ساری زندگی پڑی‬
‫جب بھی موقع مال تو تمہارا شوق ہم دونوں ایک‬
‫ساتھ پورا کر دیں گی ۔‬

‫میں نے کہا توبہ میری توبہ آئیندہ کبھی تم دونوں کو‬


‫ایک ساتھ نہیں کروں گا لیکن ایک بات سمجھ نہیں‬
‫آئی کہ میں پہلی بار پانچ منٹ میں فارغ ہوگیا تھا‬
‫اور دوسری بار مجھے پورا گھنٹہ لگا تو آپی نے‬
‫بتایا میرے ُچنے ُمنے جو دوھ تمہیں پالیا تھا اس‬
‫میں ٹائمنگ والے قطرے تھے ۔‬
‫میں ؛ لیکن وہ قطرے آپ کو ملے کہاں سے ؟‬

‫آپی ؛ یار اصل میں کچھ دن پہلے سے یہ پروگرام‬


‫بنا لیا تھا بس موقع کی تالش تھی اور ساتھ ساتھ‬
‫تمہیں الئن پہ النا تھا اس لیے قطرے ہفتہ پہلے اقرا‬
‫کی ایک دوست میڈیکل کی سٹوڈنٹ تھی اس نے ال‬
‫کر دئیے تھے میں نے اقرا کے طرف دیکھا اور کہا‬
‫کے اچھا جی الئیں ِکتے تے نبھایاں ِکتے اور وہ‬
‫دونوں زور ہنسنے لگیں ہاہاہا ہاہاہا‬

‫اور میں سمجھ گیا دو چوت والیوں نے ایک لنڈ‬


‫والے کو چوتیا بنایا ہے جو خود کو بڑا تیس مار‬
‫خاں سمجھتا تھا مان گئے بوس چوت میں بڑی‬
‫طاقت ہے ۔‬

‫اگلے دن امی لوگ آگئے آپی تو نارمل تھیں لیکن‬


‫اقرا کو چلنے میں دشواری ہو رہی تھی تو آپی نے‬
‫بہانے لگایا کہ اقرا کے پاؤں میں موچ آگئی ہے اور‬
‫اسے ایک دن اور اپنے پاس رکھ لیا ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫پھر عشا آپی کی شادی ہوگئی‬


‫ایک سال بعد میری اور اقرا‬
‫جبکہ مہوش کی اسکے ایک خالہ زاد سے شادی‬
‫ہوگئی‬
‫ایشال یونیورسٹی کیلئے ہاسٹل چلی گئی‬
‫شازی کی منگنی ہوگئی اور وہ اپنے منگیتر کیساتھ‬
‫انوال ہوگئی‬
‫لیکن میرا اقرا اور آپی کا آج بھی تھری سم جاری و‬
‫ساری ہے‬
‫جب بھی موقع ملے ہم خوب انجوائے کرتے ہیں یہ‬
‫تھی میری کہانی‬

‫ختم شد‬

You might also like