ظہورامام(ع) سے متعلق رھبرمعظم کا فوج کے اعلی افسران کے ساتھ اجالس میں تاریخ ساز ٰ خطاب: پیارے منتظروں :اپنے کمربندوں کومضبوطی سے باندھ دو۔ عالقے اور دنیا میں تبدیلیاں بڑی تیزی سے ہورہی ہیں۔ انشاہللا جلد ہی یہ انقالب منجی عالم بشریت کی آمد کے ساتھ ملحق ہوجائے گا۔ اعلی اجالس ٰ رھبرانقالب نے فوج کے بڑے افسروں کے ایک میں فرمایا :کہ ایک بڑے حادثے کے لئے اپنے آپ کو تیار رکھو۔ دشمن کو معلوم ہوچکا ہے کہ ان کا کام تمام ہے۔ اورآخری سانسیں لے رہا ہے۔ اور اپنےآخری جیتنے والے پتے سے استفادہ کرنے کے عالوہ ان کے پاس اور کوئی راہ حل نہیں بچا ہے۔ اوراس کو میدان میں النے کےلئے مجبور ہے۔ اب جناب عالی کی بشارت سے متعلق پوچھیں گے۔ کیا ہم تیار ہیں؟؟!! کیا ہم جہاد کےلئے تیار ہیں؟؟!! اے امام حسین(ع) کیا آپ اپنے زمانہ کو مدد فرمایئں گے؟؟ دشمن کے آخری پتے کی نمایش سفاک اور ظالم سفیانی حکومت کے زریعے ہونےکے لئےانتظار کریں۔اور جلد ہی عالمات ظہور امام(ع) ایک خاص شکل میں دکھایی دینے لگیں گے۔ اگر یہ اپنے جیت کے آخری پتے کو میدان میں النے کے لئے کوشاں ہیں۔ وہ جان لے کہ حق کی طرف کی سرحد بھی اسی دن سے بلکہ اسی وقت اپنے آخری جیت کے پتے کو یمن سے دنیا کے سامنے الئے گا۔ کیا اب آپ جان گئے کیوں یمن نے اتنی تیزی سے ترقی کی اور مضبوط ہوا۔ ہم نے کہا تھا کہ عالقہ میں کشیدگی کا انتظار سال ۹۸کے اربعین کے بعد کرنا۔اب پتہ چل رہا ہے کہ سید خراسانی کا فرض اور ہدف یمن میں حق کی سرحد کو آخری لڑائی کے لئے تیار کرنا تھا۔ اس نگہبان کی طرح کہ جو ایک یتیم کی حفاظت اور دیکھ بھال کا کام انجام دیتا ہے۔ تاکہ یہ چھوٹا بچہ ایک بہادر اور شجاع جوان بن کر رہے۔ آج یمن کی سرحد برابر اسی با صالحیت اور بہادر جوان کی طرح ہمارے سامنے موجود ہے۔ یہ جان لو کہ مشرق وسطی میں امریکہ کے سارے کیمپوں کا خاتمہ کیا جایئے گا۔ ٰ اور پوری امریکی فوج واپس امریکہ روانہ کی جائے گی۔ جلد ہی امریکہ میں اندرونی خلفشار پیدا ہوگا۔ اور وہ لوگ جہنیں حکومت سے ناراضگی ہے اور اپنے گھر میں اسلحہ رکھے ہوئے ہیں وہ ملک کے تقدیر کا فاصلہ کریں گے۔ عالقے میں امریکہ کی روانگی(رخصتی) کے بعد آل سعود اور آل خلیفہ بھی مشکالت کے بھنور میں پھنس جائیں گے۔ اور ان کی مہلت بھی ختم ہو کر رہے گی اور کسی کو پتہ بھی نہ چل سکے گا کہ یہ کیسے ہوا۔ ( انشاہللا جلدی ہی پوری ملت ایران بغیر پاسپورٹ کے مزار بقیع میں مدفون ائمہ کی زیارت کا شرف حاصل کریں گے ۔) حق کی آواز کو بلند کرو۔ عام عوام کو با خبرکر دو اور جس کسی کو بھی حق کی سرحد پرالسکتے ہو انکو دعوت دیں۔ عوام کو شک و تردد سے اپنی دالئل دے کر مطمن کردو۔ یہ انقالب بے شک اور قطعا ً امام زمانہ(ع) کے ظہور سے مل کر رہے گا۔ اعلی افسران نے رھبرمعظم سے ٰ جس اجالس میں فوج کے مالقات کی تھی۔ حضرت امام خامنہ ای نے فرمایا :میں ملک کے معمالت کے حوالے سے فکر مند نہیں ہوں۔ کیونکہ میں روشن اور تابناک مستقبل دیکھ رہا ہوں۔ اورخداوند معتال نے وعدہ کیا اعلی مقام پرفائز کر دینا چاہتا ہے۔ ٰ ہے کہ وہ ایرانی قوم کو ایک موسی(ع) اپنے حواریوں ٰ اس کے بعد فرمایا :کہ جب حضرت کے ہمراہ دریا نیل کے کنارے پر پہنچا تھا اور دیکھ رہے تھے کہ ایک طرف دشمن حملے کے لئے آرہا ہے اور دوسری طرف سی(ع) کی خدمتدریا تھا۔ لہزا لوگوں نے اپنی شکایت جناب مو ٰ موسی(ع) ٰ موسی(ع) ہم پریشان ہیں۔ ٰ میں عرض کی۔ اور کہا :یا نے جواب دیا میرا خدا میرے ساتھ ہے۔ آپ پریشان نہ ہوں اور پھر اپنا اعصا پانی پر دے مارا۔ اور دریا میں راستہ بن گیا اور سب لوگوں نے دریا پار کیا ۔ اسکے بعد حضرت امام خامنہ ای نے فرمایا :اب میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ میرا خدا میرے ساتھ ہے۔ آپ کل کے لئے پریشان نہ ہوں۔ ہمارا آنے واال کل درخشندہ اور تباناک ہے۔ انشاہللا۔ سارے افسران انشاہللا کہنے کے بجائے بلند آواز سے گریہ کرنے لگے۔ کیا تم اس سے بھی بڑی بشارت سنا چاہتے ہیں۔ حضرت امام نے خوبصورت انداز میں امام(ع) کے ظہور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ دشمن ہمارے پیچھے پڑا ہوا ہے۔ لیکن الہی مدد سے ہم ان مراحل میں کامیابی سے گزریں گے۔ اور ہللا کی مرضی سے آنے واال کل بہت اچھا ہے۔ چوکنا رہو۔۔۔۔۔ باعقل رہو۔۔۔۔۔ آخری وقت کے فتنوں پر نظر رکھو۔۔۔ ریڈیو ،ٹی وی ،سوشل میڑیا پر توجہ رکھو۔۔۔۔ انقالب اور رھبری کا دفاع کرو۔۔۔۔ اپنے آپ کی اصالح کرو۔۔۔۔ امام زمانہ(ع) کے جلدی ظہور کرنے کےلئے ہردن ہروقت دعاکرتے رہنا۔ ہم ظہور کی الٹی گنتی میں ہیں۔ اس لیے ہردن ہمیں سخت امتحان سے آزامایا جائے گا۔ شھید قاسم سلیمانی کی طرح اپنی جان کو امام زمانہ(ع) کی راہ میں نثار کردو۔ سردار حاجی زادہ کی طرح اپنی عزت و ناموس کو انقالب پر قربان کردو۔ حاج قاسم سلیمانی کے جنازے جلوس میں ۲۵ملین لوگوں نے شرکت کرکے حجت تمام کردی۔ بیرونی دشمنوں ،اندرونی دشمنوں اور منافقین پر فاتحہ پڑھ لو۔ کامیابی قریب ہے۔ برائی مہربانی اس کو زیادہ سے زیادہ پھیالو ،انشاہللا ہم اس قابل ہوجائیں تاکہ ہم عالم انسایت کے نجات دھندہ کے ظہور امام(ع) کے نزدیکی کے لئے قدم آگے بڑھائیں۔ بسم ہللا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مترجمین: محبوب حسین ابن قاسم۔ ریسرچر ،مرکز برائی مطالعات وسطی ایشیا ،کشمیریونیورسٹی۔ تنویر حسین ابن محمد اکبر۔ ریسرچر ،شعبہ فارسی، کشمیریونیورسٹی۔ مومنین سے گزارش ہے کہ اس کو اپنے سب دوست و احباب، آشنا نا آشنا سب مومنین کی خدمت میں اپنا مزہبی فریضہ سمبھ کر شیرکریں۔ اور اگر ترجمہ میں کسی جگہ کوئی لغزش ہوئی ہو تو معاف کریں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ باقی و سالم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مزید معلومات کے لئے ان فون نمبرات پر رابطہ کریں: 7006130361,7780807723 التماس دعا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔