Professional Documents
Culture Documents
کرونا
کرونا
ن سع ن
آ یمٹ
کرونا وائرس کووڈ19-
ش ٹ
سر ش اہ د ا رف سب م ی ٹ ڈ و
ن ئ
اویس اصر سب می ی ٹ ڈ ب ا ی
ن
۲۳۱۵۲۲۱۵۶ رول مب ر
ش
سی سی ک ن
مزدوروں اور یومیہ اجرت والوں کی بھی جس قدر ہوسکے ممکن مدد کی جارہی
ہے۔ اپنی مدد آپ رضاکار اور سماجی تنظیمیں بھی غریبوں کی مدد کے لیے فعال
ہیں۔ اس مشکل وقت کی گھڑی میں ہمیں سب کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے
اور سب کا خیال رکھنا چاہیے۔ جیسے اچھے دن پلک جھپکتے میں گزر جاتے ہیں
برے دن بھی گزر جائیں گے قدرت کا اپنا نظام ہے اس کا نظام چل رہا ہے ہمارے
اختیار میں فقط صبر اور احتیاط ہے۔ احتیاط کیجئے زندگی آج بھی خوبصورت ہے
اس کی خوبصورتی پر نظر کیجئے گھر ہماری پناہ گاہیں ان کی قدرکیجئے چند روز
کو جو یہ موقع مال ہے اس کا فائدہ اٹھائیں اپنے خاندان اور رشتہ داروں کو وقت
دیں ۔ اور غور کیجئے کہ خود سے ملے کتنا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس میں ایک بڑا
ایشو سرکاری اداروں کی چھٹیوں اور شہربندی کی وجہ سے قصبہ کے کئی
مقامات پر کچرا بڑھنے لگا ہے۔ چند ماہ قبل تک کچرا اٹھانے پر کافی زور دیا گیا
لیکن اب اس صورت حال میں لوگ کچرا اٹھانے کے سلسلہ میں بہت تیزی دکھا
رہیں ہیں۔ یہ تب ہو رہا ہے جب عوام میں صفائی کی مہم چالئی جا رہی ہے۔ ملک
میں تعلیمی ادارے سب سے پہلے طویل مدت کے لیے بند ہوئے جس کے بعد
امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ،اسی دوران پی ایس ایل کا سیمی فائنل اور
فائنل بھی ملتوی کروا دیا گیا ،لیکن اب ہر محلے میں ’پی ایس ایل‘ جاری ہے۔
خالی سڑکیں ان دنوں کرکٹ کی پچ بن چکی ہیں ،جہاں بچے اور نوجوان ٹولیوں
میں کرکٹ کھیلتے ہوئے نظر آتے ہیں اور ان جوشیلے جوانوں کو کورونا کی
جیسے کوئی فکر نہیں۔ اس طرح بہت سارے لوگ غیر سنجیدگی کا بھی مظاہرہ کر
رہیں ہیں۔
ہ مارا مذہب ہ میں صحت صفائی کی تلقین کرتا ہے ہمیں باوضو رہنا چاہیے۔ہر نماز
میں اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہمیں اس وبا سے محفوظ رکھے ،دعاوں میں
بہت اثر ہے ۔اجتماعی دعاوں میں اللہ سے گڑگڑانا چاہیے کہ اس عذاب کو دنیا سے
ختم کردے۔ عالمی ادارہ صحت نے اس حوالے سے کہتا ہے یہ سانس کے نطام پر
حملہ کرنے واال موزی وائرس ہے لوگ کھانسی ،بخار ،فلو ،نمونیا میں مبتال ہوتے
ہیں۔ حکومت پاکستان اس وقت فوری اقدامات کرے ہر ائیرپورٹ ،ریلوے اسٹیشن ،
بندرگاہوں اور سرحدوں پر کاونٹر قائم کیے جایں اور جن مسافروں کو بخار،
کھانسی ،اور فلو ہ و اور انہوں نے چین اور ایران یا کسی بھی بیرون ملک کا سفر
کیا ہ و تو انکی جانچ ضروری ہے۔خاص طور پر جو چینی باشندے پاکستان میں کام
کرتے ہیں اور نئے سال کے باعث وہ چین گیے تھے انکا طبی معائنہ کیا جائے۔
پاکستان ترقی پذیر ملک ہے اور یہاں کی آبادی بھی زیادہ ہے اور صحت کی
سہ ولیات کا بھی فقدان ہیں۔ اگر یہ وائرس یہاں پھیل گیاتو بہت تباہ کاریاں ہوگی
اس لیے احتیاط بہتر ہے۔ پاک چین باڈر اور پاک ایران باڈر پر بھی اسکرینگ کاونٹر
قائم کئے جایں تاکہ بذریعہ روڈ ٓانے والو کی بھی طبی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
سب لوگ اپنے ہ اتھ بار بار دھویں ،منہ دھویں ،چھینکتے وقت منہ پر ہاتھ رکھیں ،
رومال یا ٹشو استعمال کریں اگر یہ موجود ناہو تو کہنی کی طرف چھینک دیں ہاتھ
نہ استعمال کریں۔گوشت انڈے پکا کر کھایں کچا گوشت نا کھایں ۔جنگلی جانوروں
سے دور رہیں خاص طور پر چمگادڑ کو ہاتھ نہ لگایں۔فارمز کے جانوروں سے بھی
فاصلہ رکھیں۔اگر کوئی کھانس رہا ہو یا بیمار ہو یاشبہ ہو کہ اسکو کرونا وائرس ہے
اس سے فاصلہ رکھیں۔پبلک مقامات پر منہ پر ماسک پہنیں ،ہاتھوں پر دستانے
چڑھالیں۔اگر صابن نہ ہو تو ہینڈ سینٹائزر استعمال کریں۔غیرضروری سفر سے پرہیز
کریں۔گندے ہ اتھوں سے ناک اور آنکھوں کو ہاتھ نا لگایں۔طبی عملہ اپنی حفاظت
کرے اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ مریضوں کا عالج کرے۔ جیسے ہی حالت نارمل
ہ و گے اور اس وبا کا کوئی عالج دریافت ہو گا پھر زندگی معمول پر آ جاے گی۔
ہ میں یس وبا کو اپنی نفسیات پر بھی حاوی نہیں کرنا اور ایسے کام کرنے ہیں
جس سے ہمارا مدافعتی نظام طاقتوار ہو اور ہم یس کا مقابلہ کر سکے۔