Professional Documents
Culture Documents
ماحولیاتی آلودگی عالمی سطح پر انسانوں اور آبی زندگی کے لیے ایک خطرہ بن گئ ہے اور پلاسٹک کی آلودگی اُن بڑے ماحولیاتی مسائل میں سے ایک ہے جس کا آج پوری دنیا کو سامنا ہے
ماحولیاتی آلودگی عالمی سطح پر انسانوں اور آبی زندگی کے لیے ایک خطرہ بن گئ ہے اور پلاسٹک کی آلودگی اُن بڑے ماحولیاتی مسائل میں سے ایک ہے جس کا آج پوری دنیا کو سامنا ہے
گئ ہے اور پالسٹک کی آلودگی اُن بڑے ماحولی$$اتی مس$$ائل میں س$$ے ای$$ک
ہے جس کا آج پوری دنیا کو سامنا ہے۔ پالسٹک کا کچ$$را ہم$$ارے پ$$انی اور
خشکی دونوں کو اپنی گرفت میں لیے بیٹھا ہے۔ آج جو پانی ہم پی رہے ہیں
اور جس ہوا میں ہم سانس لے رہے ہیں دونوں ہی ہم$$اری ص$$حت کے ل$$یے
نقص$$$ان دہ ہیں اور دون$$$وں میں ہی پالس$$$ٹک کے ذرات پ$$$اۓ ج$$$اتے ہیں۔
پالس$$ٹک ت$$ادیر رہ$$نے واال م$$ادہ ہے اور کہ$$ا جاس$$کتا ہے کہ اس ک$$ا م$$ادی
انحاطات بھی ممکن نہیں۔ ماحولیاتی آل$$ودگی اور خ$$اص ط$$ور پ$$ر پالس$$ٹک
کی آلودگی کو بڑھانے کی اہم وجوہات میں سے ایک دنی$$ا کی بڑھ$$تی ہ$$وئ
آبادی ہے۔ جیسے جیسے آب$$ادی بڑھ$$تی ج$$ارہی ہے ک$$وڑے کی پی$$داوارمیں
بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔آج کی اس تیز رفت$$ار زن$$دگی میں بہ$$ترین زن$$دگی
کے لیے لوگوں نے ڈسپوزیبل مصنوعات کا استعمال شروع ک$ر دی$ا ہے۔ ہم
ایک ڈسپوزیبل قوم بن گئے ہیں تاہم یہ ای$$ک تلخ حقیقت ہے کہ اس کی وجہ
سے پاکستان میں پالسٹک کی آلودگی روز بروز بڑھتی ج$$ارہی ہے ج$$و کہ
نت نئ بیم$$اریوں کی وجہ بن رہی ہے۔ 70کی دہ$$ائ میں جب س$$ودا س$$لف
کے لیئے کپڑے اورکاغذ کے تھیلوں کی جگہ پالس$$ٹک بیگ$$ز ک$$و متع$$ارف
کروایا گیا تو اس وقت اس سہولت کو کسی نعمت س$$ے کم نہیں س$$مجھا گی$$ا۔
مگ$$ر آہس$$تہ آہس$$تہ یہ نعمت زحمت بن گئ۔ آج پالس$$ٹک کے اس$$تعمال ک$$ا
رجحان اپنے عروج پر ہےجس کی آل$$ودگی نے ہم$$ارے ق$$درتی م$$احول ک$$و
بری طرح سے متاثر کر رکھ$$ا ہے۔ س$مندروں میں بھی پالس$ٹک کی مق$دار
اب اس قدر بڑھ گئ ہے کہ اب دنیا بھر میں پالسٹک کے کچ$$رے کے پ$$انچ
بڑے بڑے جزیرے بن چکے ہیں۔ جن میں پالسٹک کی مقدار میں دن بہ دن
اضافہ ہوتا چال جارہا ہے۔ پیسیفک اوشن سمندری پالس$$ٹک کے کچ$$رے ک$$ا
سب سے بڑا ذخیرہ ہے یہ شمالی پیسیفک اوشن ہے جسے گ$$ریٹ پیس$$یفک
گ$$اربج پیچ ک$$ا ن$$ام دی$$ا گی$$ا ہے۔ یہ محض س$$مندر کے اوپ$$ر ت$$یرنے والے
پالسٹک کے کچرے کا اندازہ ہے اور مائیکروپالسٹک جوکہ ۹۰فیصد پانی
کے نیچے تیررہ$$ا ہے اس ل$$یے ب$$ات ص$$رف یہیں نہیں رک$$تی یہ م$$ائیکرو
پالسٹک غذائ سلسلے کے زریعے سمندری غذا کھانے والے انسانوں ت$$ک
پہنچتی ہے اور ی$وں پالس$ٹک پولیوش$ن ک$ا ذمہ دار انس$ان کی اپ$نی زن$دگی
بھی خطرے میں پڑ ج$$اتی ہے۔ مس$$ئلہ ص$$رف پ$$انی ک$$ا بھی نہیں زمین بھی
پالسٹک کی آلودگی سے بھری پ$$ڑی ہے اس ک$$ا رقبہ بھی روز بروزبڑھت$$ا
جارہا ہے۔ کیونکہ صرف ۱۰فیصد پالسٹک ایسا ہے جسے ری سائیکل کی$$ا
جاسکتا ہے اس طرح اپنے ماحول کو پالسٹک سے صاف کرنا قریب قریب
ایک ناممکن کام لگتا ہے لیکن اگر ممکن ہو بھی ت$$و ایس$$ا ک$$رنے میں ای$$ک
طویل عرصہ لگے گا۔ تاہم اس مسئلے کو خراب ت$ر ہ$ونے س$ے بچان$ا بھی
ہمارے اختیار میں ہے ہمیں اپنی عادتیں تبدیل کرنا ہوں گی۔ جیس$$ے کہ ری
سائکلنگ میں اضافہ کرن$$ا ہوگ$ا اور اف$رادی اور اجتم$$ائ دون$وں ص$ورتوں
میں پالسٹک پر انحصار کم کرنا ہوگ$$ا۔ پالس$$ٹک کی آل$$ودگی ک$$ا مس$$ئلہ دنی$$ا
کے ہر کونے میں پہنچ چکا ہے اگر پالسٹک اس$$ی ط$رح ب$$ڑے پیم$$انے پ$$ر
تیار ہوتا رہا ت$$و خش$$کی پ$$ر ک$$وڑے ک$$ا ڈھ$$یر اور س$$مندروں میں ایس$$ے ہی
کچرے کے جزی$$رے ت$$یرتے رہیں گے۔ آج پالس$$ٹک ک$$ا بے دری$$غ اس$$تعمال
زندگی کے چراغ کو ہوا کے دوش پررکھ$$نے کے م$$ترادف ہوچک$$ا ہے اس
لیے ہمیں اس کی روک تھام لیے اپن$ا بھرپ$ور ک$ردار ادا کرن$ا ہوگ$ا ت$اکہ ہم
اور ہماری آنے والی نسلیں صاف ماحول میں سانس لے سکیں۔