Sarang Episode 1

You might also like

Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 38

‫‪1‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫سارنگ‬
‫ص باحت رف یق‬

‫قسط نمبر‪۱:‬‬

‫صات ضیاہ تھی۔لوگ اس وقت ا پنے گھسوه هیه پز سکون نیید سو صہے تھے۔چوکیداص کی آنکھ‬
‫بہت قسپب سے آتی ک توه کے تھو نکنے کی آواز سے کھلی۔ وہ ابہیه پزا تھال کہنے وہیه کزسی‬
‫پز نیٹھے دوناصہ سونے لگا جب اسے اندص سے ہلکی ہلکی تھک تھک کی آوازیه ضیاتی دیه۔ اس‬
‫نے جیسان ہونے ہونے ُونانل نکال کے وقت دنکھاصات نا انک بج صہا تھا۔ وہ جان گیا تھا‬
‫کہ کون اس وقت نک نام کز سکیا ہے۔لیکن جیساتی اس نات کی ہوتی تھی کہ اب تو وہ‬
‫گیاصہ بجے ہی واپس جال جانا تھا۔بہی سوچ کز وہ گیٹ نا چھونا ذضوازہ کھول کے وصکشاپ‬
‫کے اندص داجل ہوا۔ اس کے ناس جا کے کہا۔‬

‫“ناؤ جی آج ساصی صات بہیه گضاصنے نا اصادہ ہے کیا؟”‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪2‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫آواز سن کے اس نا ہاتھ وہیه صک گیا۔ اس نے ناس پشے صتول سے اپنی گھصی اتھا‬
‫کے وقت دنکھا اوص او شٹ کہنے ہونے گھصی اپنی کالتی پز ناند ھنے ہونے اسی وقت کھصا ہو‬
‫گیا۔ عام سے پزاؤزص پز نییان بہنی ہوتی تھی جس سے اس نا کضستی جعم واضح دکھاتی دے صہا‬
‫تھا۔اس نے تولیہ اتھا کز پسییہ صاػ کیااوص ا پنے کیصے ند لنے کے لنے کيسے هیه جال‬
‫گیا۔جب ناہس آنا تو اس نے صاػ ضٹھسا سكید سوٹ بہیا ہوا تھا اوص کیدھے پز پزاؤن جاذض‬
‫صکھی ہوتی تھی۔چوکیداص کے ساتھ ناہس جانے ہونے اس نے ُونانل نکال کز دنکھاصیفی کی‬
‫نین ًشذ نالض سو ہو صہی ت ھیه۔ اس نے ننیس مالنا جیؿے ہی اس نے فون اتھانا وہ توال۔‬

‫“وصکشاپ تھا۔اب نکل صہا ہوه۔آتی سو گنی؟”‬

‫اس نا چواب سن کے اس نے تھیک ہے کہا اوص فون پید کز کے دوناصہ ج یب هیه رال‬
‫لیا۔ ُوپز ساپ یکل کی جاتی نکا لنے ہونے چوکیداص سے توچھا۔‬

‫“تم ضیاؤ صبیس شب جیسپت ہے نا گھس پز؟”‬

‫“جی ناؤ جی ہللا نا سکز ہے۔”‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪3‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫وہ اپیات هیه عس ہال کے ُوپز ساپ یکل پز نیٹھ کے ضیاصٹ کزنے لگا۔ چوکیداص نے اس کے‬
‫لنے پشا گیٹ کھوال۔ وہ ہللا جالظ کہنے وہاه سے جال گیا۔ چوکیداص گیٹ پید کز کے اس کی‬
‫سالونی کی دعا کزنے ہونے دوناصہ اپنی جگہ پز نیٹھ گیا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫انک وپزان عالقہ هیه عصک کے دانیه طسػ ذضج توه کے ذضویان انک لشکی جس کے‬
‫کیصے جگہ جگہ سے تھنے ہونے تھے‪ ،‬جعم پز لگے زچموه سے چون صس صہا تھا‪ ،‬نال نے‬
‫پزپ یب اوص ویل زدہ چہسے پز نال نکھسے ہونے تھے‪،‬آنکھوه سے آپػو بہہ صہے تھے‪،‬‬
‫زچموه سے چوص ہونے ناؤه کے ساتھ تھاگنی جا صہی تھی۔اپنی نکل یف کے ناوچود بدھلے نابچ‬
‫ویٹ سے وہ تھاگ صہی تھی۔ک تونکہ وہ جاپنی تھی اب اگز صک گنی تو تھس دوناصہ کٹھی عس اتھا‬
‫کے جل بہیه سکے گی۔ اس نا صواه صواه ہللا سے دعا گو تھاکہ وہ کؾی کو اس کی مدد کے‬
‫لنے تھیج دے۔ وہ جاپنی تھی اس وپزانے هیه اس وقت کؾی کی مدد نا ملیا ًظکل اوص نا‬
‫ٍمکن تھا۔ تھس تھی وہ ہللا سے مدد کی دعا مانگ صہی تھی اوص اپنی عطت بچانے کے لنے‬
‫تھاگ صہی تھی۔ان کے دوص سے آنے قدُوه کی مدھم آواز سے اس نے اندازہ لگانا کہ وہ‬
‫لوگ پؿے هیه ہونے کی وجہ سے نالی پیدھے صہ گنے ہیه۔ اجانک اس نا ناؤه صا ضنے هیه‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪4‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ص کھے پٹھس سے نکزانا اوص وہ وہیه نیہ کے نل گز گنی۔ نکل یف سے اس کی جیخ لـا هیه گوبج‬
‫اتھی۔اس کی ہنت چواب دے گنی۔ وہ اتھنے کی کوشش کزتی تو دوناصہ گز جاتی اسی جکز‬
‫هیه وہ دوتوه اس کے قسپب بہیچ گنے۔نے ہو دگی سے كہقہہ لگانے ہونے اس کے ناس‬
‫آنے لگے۔انک نے اسے ضیدھا کزنے ہونے کہا۔‬

‫“ج ِان َن ہو گنی نا پس؟ جب ہم کہہ صہے تھے ہماصی نات مان لو۔ پب ہی مان لینی‬
‫نا۔”اس نا ہاتھ اپنی طسػ پش ھنے دنکھ کز اس کے چہسے پز چوػ چھا گیا جؿے دنکھ کز بہلے‬
‫واال کہنے لگا۔‬

‫“اپیا زض ک توه صہی ہو؟ کدھ بہیه کہیه گے۔كعم سے پشا پیاص کزیه گے۔” ا پنے چہسے کی‬
‫طسػ آنا اس نا ہاتھ پیدھے چھیک کے اس نے ان دوتوه کے سا ونے ہاتھ چوط د پنے۔‬

‫“جدا کے لنے ىدھے ٌعاػ کز دو۔ چہاه کہو گے هیه وہیه نمہاصے ساتھ جلوه گی لیکن‬
‫پس ىدھے دو ویٹ وہاه نیٹھ کے ساپس لینے دو۔” اس نے سا ونے پشے ذضجت کے تونے‬
‫پنے کی طسػ اساصہ کزنے ہونے کہا۔ اس کی انگلی کی سنت دنکھ کز وہ دوتوه انک‬
‫دوعسے کے ہاتھ پز ہاتھ ماص کے ہیسنے لگے۔ تھس انک توال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪5‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“جلو تھیک ہے۔۔۔تم لے لو ساپس۔” وہ وہیه کھصے صہے اوص وہ ہنت کز کے ص پیگنے‬
‫ہونے اس پز نیٹھ گنی اوص لونے لونے ساپس لینے لگی۔ وہ دوتوه اسی پز نظسیه نکانے کھصے‬
‫تھے۔اس لشکی نے ا پنے نالوه کو چہسے سے ہیانا اوص ًشکزانے ہونے ا ن کی طسػ دنکھا۔‬
‫اس کی اپنی چونصوصت ًشکزاہٹ دنکھ کے وہ تو دل و جان سے قدا ہی ہو گنے۔جیکہ‬
‫دوعسی طسػ وہ لشکی اپیا نازو پیدھے لے جا کز زهین پز پشا انک ُونا سا رنذا اتھا کے اس پز‬
‫اپنی گزقت ٌضتوط کزنے لگی۔ اس کی ًشکزاہٹ دنکھ کے وہ ہوس زدہ نظسوه سے اس‬
‫کے ناس آنے لگے اوص اسی وقت اس لشکی نے کھصے ہو کے توصی طاقت سے وہ رنذا انک‬
‫ساتھ ان کے نیہ پز ماص دنا۔ اب لـا هیه ان دوتوه کی جیخ گوبج اتھی۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫اتھی اس نے آدھا صاشیہ ہی طے کیا تھا کہ اسے کؾی کے جالنے کی آواز ضیاتی دی۔اس‬
‫نے ُوپز ساپ یکل کی صقیاص آہسیہ کز دی اوص تھوطا آگے جا کے عصک سے اپز کے ساپیذ پز‬
‫صوک دی۔ وہ پیدل جل کزاس طسػ پش ھنے لگا چہاه سے آواز آ صہی تھی۔یہ تھوطا صیشان‬
‫عالقہ تھا ک تونکہ بہاه عصک کے دوتوه طسػ ذضج توه کی لونی لطاص اوص گن کے انک دو‬
‫ٌکاتوه کے عالوہ کدھ بہیه تھا۔ اوص چو ٌکان تھے ان نا تھی پیہ بہیه تھا کہ آناد ہیه نا‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪6‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ب‬
‫جالی۔آج جلدی ہیچنے کے جکز هیه اس نے یہ ساصٹ کٹ صاشیہ اپیاناتھا۔جیؿے جیؿے وہ‬
‫آگے پشھیا گیا آواز صاػ ضیاتی د پنے لگی۔ اوص تھس وہ یہ دنکھ کز جیسان صہ گیاکہ انک لشکی‬
‫توصی طاقت کے ساتھ دو لشکوه کو ماص صہی تھی۔اوص ساتھ ساتھ جال صہی تھی۔‬

‫ک توه۔۔۔کهی توه۔۔نیسی عطت پز ہاتھ رالو گے۔” یہ کہنے ہونے ناصی ناصی کٹھی ان کے‬
‫ً‬
‫عس پز ماصتی اوص کٹھی ہاتھوه پز کٹھی نانگوه پز۔اس نے فوصا اپیا ُونا ل نکال کز جگہ کے‬
‫ن‬

‫ناصے هیه لکھ کز انک هیصج صییذ‬

‫کیا اوص تھس ابہیه دنکھنے لگا۔ وہ لشکے کم عيس ہی تھے بہی کوتی انیس نیس سال کے‬
‫ٌعلوم ہو صہے تھے۔وہ دوتوه گالیاه د پنے ہونے اسے قاتو کزنے کی کوشش کزنے‬
‫لگے لیکن وہ ان کے ہاتھ آنے کی بچانے ابہیه نے جال کزتی جا صہی تھی۔‬

‫“نے غیستو۔۔آؤ اب کزو پیاص۔۔لگاؤ ہاتھ ىدھے۔۔۔ان ہاتھوه کو اس قانل ہی بہیه چھوطوه‬
‫گی۔” اس کی اس نات پز وہ جی تھس کز ًشکزانا اوص ابہیه نینے ہونے دنکھیا صہا۔ اب ان‬
‫لشکوه کی يطاچنت جٹم ہونے لگی جید لىروه هیه ہی بہلے انک اوص تھس دوعسا تھی چواس چھوط‬
‫گیا۔پب وہ ہوش هیه آتی ابہیه نے سدھ ہونا دنکھ کزچوػ سے نا نینے لگی۔رنذا اس کے‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪7‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ہاتھ سے چھوٹ کے ان کے اوپز ہی جا گزا۔وہ نیہ پز ہاتھ ص کھے ا لنے قدم پیدھے کی طسػ‬
‫پش ھنے لگی۔اس کی آنکھوه کے آگے اندھیسا چھا گیا اوص اس سے بہلے وہ زهین توس ہوتی اس‬
‫نے ا پنے ٌضتوط نازوؤه هیه اسے تھام لیا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫وہ ہسییال کے انک کيسے کے ناہس راکیس صنان کے ساتھ بدھلے پیدصہ ویٹ سے کھصا نے‬
‫جینی سے بہل صہا تھا۔اس کی اس قدص نے جینی دنکھنے ہونے راکیس صنان نے توچھ ہی لیا۔‬

‫کیا تم اس لشکی کو جا پنے ہو؟”‬

‫اس کی نات سن کز اس نا اتھیا قدم وہیه صک گیا۔وہ اسے ا پؿے دنکھنے لگا جیؿے کوتی‬
‫ابہوتی نات کی ہو۔اوص تھس نفی هیه عس ہال دنا۔‬

‫“تھس تم اس قدص پزپشان ک توه ہو صہے ہو؟ نالکل ا پؿے جیؿے طسػ اپ توه کے لنے ہوا جانا‬
‫ہے۔”اس نے کوتی چواب یہ دناپب ہی کيسے نا ذضوازہ کھالاوصراکیس عاپؼہ ناہس نکلی۔ وہ‬
‫دوتوه اس کی طسػ دنکھنے لگے۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪8‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“پزپشاتی کی نات بہیه ہے۔آپ کی نیسیٹ کوپزپٹویٹ د پنے کے نعد سکون آوص ابچیکغن‬
‫لگا دنا گیا ہے۔ اوید ہے جاص سے نابچ گھی توه نک ہوش هیه آ جانے گی۔”‬

‫جاص سے نابچ گھینے نا سن کے اس نے راکیس صنان کی طسػ دنکھا تو وہ اسے آنکھوه سے‬
‫پشلی د پنے ہونے راکیس عاپؼہ سے ىچاطب ہوا۔‬

‫“و پؿے راکیس نیسیٹ کو ہوا کیا ہے؟ چوػ کی وجہ سے یہ جالت ہوتی ہے نا کوتی اندصوتی‬
‫چونیه تھی آتی ہیه؟” اب اس نے جیسان ہو کے ان دوتوه کو دنکھا۔‬

‫“اندصوتی چونیه؟ کیا آپ کو بہیه پیہ يسنضہ کے جعم پز نے سماص زچم ہیه کنی زچموه کے‬
‫نا نکے کھل کے ان سے چون نکل صہا تھا۔” اب اس نے جیسان ہو کے توچھا۔‬

‫“کیؿے زچم؟؟”‬

‫“ا پؿے لگ صہا ہے جیؿے کوتی انکسیذپٹ ہوا ہو۔ عس پز تھی نازہ چوٹ نا پشان ہے۔لیکن‬
‫سکز ہے وہ چوٹ سنادہ بہیه تھی۔ لیکن يسنضہ بہلے ہی کيطوص تھی اب يطند چون بہہ چکا‬
‫ہے ہهیه فوصی انک گھینے کے اندص چون نا پیدوپست کزنا ہے۔ وصیہ ًسیلہ طیسنیس ہو سکیا‬
‫ً‬
‫ہے۔”اس کی بچانے راکیس صنان نے فوصا توچھا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪9‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“راکیس آپ نلذ گزوپ پیانیه هیه پیہ کزوانا ہوه؟”‬

‫’او پیگ تو۔” یہ سن کے راکیس صنان نے اس کی طسػ دنکھا تو اس نے عس اپیات هیه ہال کے‬
‫پشلی دی۔ اوص تھس راکیس عاپؼہ کی طسػ دنکھا۔‬

‫“راکیس اس کے عالوہ۔۔۔اوص کوتی پزپشاتی کی نات تو بہیه۔” راکیس عاپؼہ نے اس کی طسػ‬


‫نغوص دنکھا اوص اس کے نظسیه چزانے پز نات سىدھ گئیه اوص ًشکزانے ہونے تولیه۔‬

‫“بہیه۔۔ىدھے تو اپؾی کوتی نات بہیه لگی۔” اس نے ابہیه سکزیہ کہا اوص ان کے جانے‬
‫کے نعد راکیس صنان سے کہنے لگا۔‬

‫“صیفی نا نلذ گزوپ بہی ہے هیه اسے تھیچیا ہوه لیکن نلیط پب نک اس نا جیال صک ھیا۔”‬
‫وہ اس نا کیدھا تھیٹھیانے ہونے توال۔‬

‫“ناص تم قکز یہ کزو اوص گھس جاکے آصام کزو۔ صیفی کو تھیج د پیا‪ ،‬هیه صیح آتھ بجے نک بہیه‬
‫ہوه پب نک نمہیه آنے کی طسوصت بہیه ہے۔”‬

‫وہ اس کے گلے لگ کے وہاه سے نکل آنا۔‬

‫٭……٭……٭‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪10‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫آتو هییک الک سے ذضوازہ کھول کے وہ ضیدھا پشے کيسے هیه گیااس نے ذضوازہ کھوال تو‬
‫سا ونے ہی پیذ پز صیف نے پزپ یب انداز هیه لییا ہوا تھااس کے اوپزچھ ماہ کی آتی تھی جیکہ‬
‫اس کی نانگوه پز عس ص کھے ناصہ سالہ سعد لییا ہوا تھا۔اس کے اوپز چھکنے ہونے اس نا‬
‫کیدھا ہال کے وہ اسے نکاصنے لگا۔‬
‫ن‬
‫“صیفی۔۔صیفی۔۔؟؟” اس نے آ یه ھول کے اسے د کھا اوص ھس پید کز یه۔وہ دوناصہ‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫نکاصنے لگا۔‬
‫ن‬
‫“ناص صیفی۔۔اتھ جا۔۔انيسجئیؾی ہو گنی ہے۔” یہ صینے ہی اس نے قٹ سے آ یه ھول‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫دیه۔ضیدھا نظس اس کی سكید مو یض پز گنی چہاه ہلکے ہلکے چون کے د ھنے تھے۔‬

‫“یہ۔۔۔یہ کیا ہوا ہے؟” وہ ضیدھا ہونے ہونے توال۔‬

‫“پزپشان یہ ہو یہ نیسا چون بہیه ہے۔” صیف نے ا پنے اوپز لینی آتی کو ساپیذ پز لیا دنااوص‬
‫چود اتھ کے نیٹھ گیا۔اس نے اس کی نانگوه پز سے سعدی کو اتھا کے آتی کے دوعسی‬
‫طسػ لیا دنا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪11‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“ناص ہسییال جانا ہے۔ صنان نمہاصا اپ یطاص کز صہا ہے۔ چون کی دو تونلیه جاہئیه۔” وہ جاپیا تھا‬
‫انيسجئیؾی ہے اسی لنے اس وقت اسے زچنت دے صہا ہے۔ لیکن تھس تھی اتھنے ہونے‬
‫توال۔‬

‫“کہہ تو ا پؿے صہے ہو جیؿے پئیؾی کی دو تونلیه جاہئیه۔ اپیا شسیا لگیا ہے نیسا چون کیا؟‬
‫ہوبہہ؟؟؟” آچز هیه ہوبہہ اس کی نقل اناصنے ہونے اس کے انداز هیه توال۔وہ ہیسنے لگ‬
‫گیا اوص اس کے کیدھے پز ہاتھ ماصنے ہونے توال۔‬

‫“ندٌعاش ہو توصے۔” تھس اس کے ساتھ ناہس نکلنے ہونے توچھا۔‬

‫“آتی نے سنادہ پیگ تو بہیه کیا تھا؟” اس کو گھوصی رال کے کہنے لگا۔‬

‫“یہ سوال کوتی توچھنے واال تھا؟تم جا پنے تھی ہو اس کو نمہاصی عادت ہے توصا انک گھییہ‬
‫صوتی صہی تھی۔ بہت ًظکل سے سالنا تھا۔”‬

‫“جل کوتی بہیه۔ تم نیہ ہاتھ دھو لو هیه پس یہ کیصے جییج کز کے آنا۔” اس نے اپیات‬
‫هیه عس ہال دنا۔ جب وہ کیصے ندل کے آنا تو وہ تو لنے سے نیہ صاػ کز صہا تھا۔ وہ ہاتھ‬
‫هیه نکشی جاتی اس کی طسػ پشھانےہونے توال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪12‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“یہ لو‪ ،‬نیسی ناپیک ناہس کھصی ہے اسے ہی لے جاؤ۔ اوص دھیان سے جانا۔تھیک ہے؟”‬
‫وہ جاتی لینے ہونے توال۔‬

‫“تھیک ہے نیسے ناپ۔”‬

‫اس کے جانے کے نعد وہ کيسے هیه آ گیا۔ اوص اس نے ناصی ناصی آتی اوص سعد نا ماتھا‬
‫چوما اوص تھس ان دوتوه کے ذضویان لیٹ کے آنکھوه پز نازو صکھ کے سونے کی کوشش‬
‫کزنے لگا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫فجس نا وقت جٹم ہونے کو تھا جب ان کے ُونانل کی صنگ تون نے ان کی نیید هیه جلل‬
‫ن‬
‫راال۔ ابہوه نے پیا آ ک ھیه کھولے ہاتھ پشھا کز ساپیذ نییل سے ُونانل اتھانا اوص تھس شضا سی‬
‫ن‬
‫انک آنکھ کھول کے سکزین کو دنکھا۔ وہاه اپسییکیس چًسید نا نام دنکھ کے وہ توصی آ کھیه‬
‫کھول کے اتھ گنے اوص نال انییذ کز کے ُونانل نان سے لگانا۔سالم دعا کے نعد شب‬
‫سے بہال سوال بہی توچھا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪13‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“اپنی صیح صیح فون؟ شب جیسپت تو ہے نا؟” جا پنے تھے کہ جیسپت بہیه پب ہی تو اس‬
‫نے اس وقت نال کزنے کی گسیاجی کی تھی لیکن تھس تھی توچھ نیٹ ھے۔‬

‫“چوہدصی صاجب ٌعرصت جاہیا ہوه اس وقت زچنت د پنے کے لنے۔ لیکن نات یہ ہے کہ‬
‫صاصم ص نگے ہاتھوه نکشا گیا ہے اوص اس وقت سالچوه کے پیدھے ہے۔” غصے سے ابہوه‬
‫نے کہا۔‬

‫“ہوش هیه تو ہو چًسید؟” ان کی تیط آواز سن کے ناپ یٹ گاؤن هیه مل توس ان کی ًضط‬
‫تھی جاگ گئیه۔ ساپیذ لٹنپ آن کز کے اتھ کے نیٹھ گئیه اوص ان کے چہسے پز‬
‫اتھسنے والے غصے کے ناپزات جیست سے دنکھنے لگیه۔‬

‫“ٌعرصت چوہدصی صاجب پنے اپس اپس تی کے آنے سے وہ جاالت بہیه صہے۔ نیسے‬
‫ہاتھ تھی پیدھ جکے ہیه۔ اس لنے آپ کو فون کیا ہے کہ آپ جلدی کدھ کز لیه بہاه تو‬
‫ویذنا نا ہروم پشھیا جا صہا ہے۔”‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪14‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ب‬
‫“هیه آ صہا ہوه۔ نیسے ہیچنے نک تم ابہیه کؾی طسح صوک کے صکھو۔”فون پید کزنے کے‬
‫نعد ابہوه نے چظسناک پ توصوه کے ساتھ اپنی پیگم کی طسػ دنکھا چو ان کی نظسوه سے سہم‬
‫گئیه۔‬

‫“کیا ہوا ہے؟”‬

‫“نمہاصی سہہ کی وجہ سے نمہاصا نییا اس جال هیه بہیچا ہے کہ دوعسوه کی پئی توه کی عطتوه‬
‫کے ساتھ کھیلنے ہونے ص نگے ہاتھوه نکشا گیا ہے۔ نیسے ناپ دادا شب کی عطت اس‬
‫نے ونی هیه مال دی ہے۔”یہ صینے ہی ان کی پیگم ضئییہ نا ہاتھ ضیدھا ا پنے نیہ پز گیا اوص‬
‫وہ تھنی تھنی آنکھوه سے ابہیه دنکھنے لگیه چو یہ کہنے ہونے ناقاعدہ صونے والے ہو گنے‬
‫تھے۔‬

‫٭……٭……٭‬
‫ً‬
‫آتی کے صونے کی آواز سے اس کی آنکھ کھلی تو وہ فوصا اتھ کے ٹھ گیا اوص چھ ماہ کی آتی کو‬
‫ی‬‫ن‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫اپنی گود هیه اتھا لیا۔ اس کے اتھانے ہی وہ جپ ہو گنی اوص آ یه ھول کے تیس تیس اسے‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫دنکھنے لگی۔وہ توه ہی گھی توه اسے نکنی صہنی تھی۔اس نا ہاتھ تھام کے چوما اوص تھس ُونانل‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪15‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫اتھا کے وقت دنکھا۔ سات بچنے والے تھے وہ آتی کو لنے ناہس آنا چہاه سعدی توپ یقاصم بہنے‬
‫دوعسے کيسے سے ناہس نکلیا دکھاتی دنا۔ اسے دنکھنے ہی وہ تھاگ کے اس کے ساتھ آ‬
‫کے لیٹ گیا۔ چھکنے ہونے اس نے اس نا عس چوما۔‬

‫“ہا ه تھنی ضیاؤ تھس؟” وہ نیہ پیانے ہونے اس سے دوص ہونے ہونے توال۔‬

‫“آپ ص ہنے دیه۔ هیه ناصاض ہوه آپ سے۔” اس کے نال چزاب کزنے ہونے اس نے‬
‫توچھا۔‬

‫“ک توه تھنی اب هیه نے کیا کز دنا ہے؟” کذن سے صیفی کی آواز آتی۔‬

‫“تھول تھی گیا؟ تھس صات کو دپز سے آنا تھا۔” چواب د پنے کی بچانے اس نے آتی کو‬
‫سعد کی طسػ پشھانا‪ ،‬تھولے ہونے گالوه کے ساتھ اس نے اتھا لیا۔ تو وہ نیغن کی طسػ‬
‫پش ھنے ہونے توال۔‬

‫“اچھا نا صآج سام کو جلدی آؤه گا اوص ناہس تھی لے کے جاؤه گا۔” سعدی‪ ،‬آتی کو لنے‬
‫صومے پز نیٹھنے ہونے یہ سن کے اچھل پشا۔‬

‫“ظچ کہہ صہے ہیه؟ وعدہ؟” نلٹ کے اس کے چہسے پز آتی چوسی کو دنکھنے ہونے توال۔‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪16‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“ہاه ناص نکا واال وعدہ۔” وہ آتی کے ساتھ کھیلنے لگا۔وہ نیہ ہاتھ دھوکے قسپش ہونے کے‬
‫نعد کذن هیه گیا چہاه صیف ناشیہ پیاص کز چکا تھا۔ وہ قسبج سے دودھ نکا لنے ہونے توال۔‬

‫“کب آنے تھے واپس؟” سعدی نا لیچ ناکس پید کزنے ہونے چواب دنا۔‬

‫“نابچ بجے کے نعد۔”عس ہال کے نین هیه دودھ رال کے اس هیه تھوطی سی جینی رالی اوص‬
‫پٹم گزم کزنے کے نعد قیذص هیه رال کے ناہس نکل گیا۔ ناشیہ لے کز اس کے پیدھے وہ‬
‫تھی تی وی الؤبج هیه آ گیا۔وہ صوقہ پز سعدی کے ساتھ نیٹھ گیا اوص آتی کو اپنی گود هیه لیا‬
‫کے قیذص اس کے نیہ هیه رال دنا۔نیط پز ناشیہ لگانے کے نعد صیف نی توه کے لنے الگ‬
‫الگ نلیٹ هیه صییذوچ اتھا کے صکھنے لگا۔ اس کے ُونانل کی صنگ پ تون بچنے لگی‪،‬سعدی‬
‫تھاگ کز کيسے سے اس نا فون نکش النا۔ اس نے نال انییذ کز کے فون نان سے لگانا۔‬

‫“ہیلو؟” دوعسی طسػ کی نات سن کے اس نے “اچھا هیه دنکھیا ہوه” کہہ کے فون پید‬
‫کز دنا۔صیف کی طسػ دنکھ کے توال۔‬

‫“طیسو وہ صنموٹ تو د پیا شضا۔”اسے صنموٹ نکشا کے وہ نییل سے اپنی نلیٹ اتھا کے صییذوچ‬
‫کھانے لگا۔انک نلیٹ اوص چوس نا گالس اس کے آگے صکھ دنا۔ اس نے جب تی وی آن‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪17‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫کیا اوص جییل ند لنے ہونے انک جییل پز صک گیا۔ چہاه بہت زوصو سوص سے یہ جیس ضیاتی جا‬
‫صہی تھی۔‬

‫“چوہدصی زنان ٌصطفی نا نییا صاصم زنان ٌصطفی کو انک لشکی کی عطت کے ساتھ کھیلنے‬
‫ہونے ص نگے ہاتھوه گزقیاص کز لیا گیا۔”‬

‫“پیانا جا صہا ہے کہ صاصم زنان اوص اس کے دوصتوه نے کل صات دو لشک توه کو اغواء کز‬
‫لیا۔”‬

‫“ انک لشکی ٌطلویہ جگہ سے تھاگ نکلی جیکہ اكػوس کے ساتھ پیانا جا صہا ہے کہ دوعسی‬
‫لشکی ُولع پز دم توط گنی۔”‬

‫“ناطسین جیشا کہ آپ لوگ نصوپز هیه دنکھ سکنے ہیه یہ دو لشکے چو زچمی جالت هیه نظس آ‬
‫صہے ہیه یہ صاصم زنان کے دوشت ہیه۔تولیس کے ٌطاتق یہ لوگ لشکی کو نکشنے کے‬
‫لنے اس کے پیدھے تھاگے تھے اس سے بہلے کہ یہ لوگ اسے تھی اپنی ذضندگی نا پشایہ‬
‫پیانے اس لشکی نے ان دوتوه کو اپیا پشایہ پیا لیا۔”‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪18‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫صیف نے جیسان ہو کے جیس صینے کے نعد اس کی طسػ دنکھا جس نے جییل ندل دنا تھا۔‬
‫صنموٹ صکھ کے ًشکزانے ہونے چوس نا گالس تھام کے ل توه سے لگا لیا۔اتھی وہ سعدی‬
‫کے سا ونے کوتی نات بہیه کزنا جاہیا تھا۔ جیسوه سے نے پیاز سعدی ناشیہ کزنے ہونے‬
‫قیذص نینی آتی کے ساتھ کھیل صہا تھا۔ صیف نے اپنی نلیٹ صکھنے ہونے سعدی کے ہاتھ هیه‬
‫نکشا صییذوچ ساصا اس کے نیہ هیه تھوپس دنا۔ اوص تھس چوس نا گالس اتھا کے اس کے‬
‫نیہ سے لگا نے ہونے کہا۔‬

‫’ُونے‪ ،‬جلدی کز طسػ نابچ ویٹ صہ گنے ہیه تھس کہو گے دپز ہو گنی ہے۔”وہ گالس‬
‫نیہ سے ہیانے ہونے توال۔‬

‫“تھاتی اس کو و یع کزو۔ یہ نیسے ساتھ ا پؿے ہی زپزدضنی کزنا ہے۔”صیف نے اس نا‬


‫پیگ اوص لیچ ناکس اتھانے ہونے کہا۔‬

‫“ہاه تو ُونے اگز چود تھوپس لیا کزو تو ىدھے زپزدضنی کزتی ہی یہ پشے۔” وہ ان کی توک‬
‫چھونک سن کے ہیسنے لگا۔ سعدی نے ا پنے دوتوه نازو اس کی گزدن کے گزد لی یٹ د پنے‬
‫ک‬
‫اوص اس نا گال چو ونے لگا۔ صیف اس نا نازو ھییچنے ہونے توال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪19‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫م‬
‫“یہ کھن یہ لگا هیه بد ھے نیؿے دے دوه گا۔ تو اتھی پس بہاه سے نکل۔” وہ نیہ پػوصنا لشنا‬
‫چھگشنا جال گیا۔ ان کے جانے کے نعد انک ہاتھ سے صییذوچ اتھا کے کھانے لگا جیکہ‬
‫دوعسے ہاتھ سے صوقہ پز ص کھے ُونانل کو آن کز کے اپس اپس تی عادل کے ننیس پز انک‬
‫ت‬
‫هیصج ھیچنے لگا جس هیه لکھا تھا۔‬

‫“ونلذن! گزپٹ جاب اپس اپس تی عادل کزم دین۔”‬

‫٭……٭……٭‬

‫پزپشاتی سے ضئییہ پیگم نا دل ہول صہا تھا۔ وہ بہی سوچ صہی ت ھیه کہ ان نا نییا اس جد‬
‫ىد‬‫س‬
‫نک جال گیا اوص وہ ھنی صہیه کہ پس چھوتی ُوتی عساصنیه کزنا ہے۔ النف ابروانے کزنا‬
‫ہے اس لنے اس کی رھال ین کے کھصی صہیه۔ساصے جاندان هیه کیا عطت صہ جانے‬
‫گی۔ صشیہ داصوه کی نانیه اوص ان نا ساویا کزنے نا سوچ کے ہی ابہیه ہول اتھ صہے‬
‫تھے۔وہ بہلنے ہونے تی وی الؤبج هیه جلی آ نیه اوص جیؿے ہی تی وی آن کیا۔ ابہیه‬
‫سکزین پز ا پنے سوہس نامداص کی نصوپز دکھاتی دی جن کو ویذنا نے گ ھیسا ہوا تھا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪20‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“چوہدصی صاجب آپ اس سہس کی ًؽہوص اوص عطت داص ظخضیت ہیه۔تھس آپ نا نییا کس پز‬
‫جال گیا؟”‬

‫“چوہدصی صاجب کیا آپ ا پنے نینے کی چزک توه سے والف تھے؟”‬

‫“چوہدصی صاجب آپ اس ناصے هیه کیا کہیا جاہیه گے؟”‬

‫“چوہدصی صاجب آپ تو ہهیؼہ انـاػ کی نات کز نے ہیه تو کیا آپ اس لشکی کو انـاػ‬


‫دال نانیه گے چو آ پ کے نینے اوص اس کے دوصتوه کی ج تواپ یت یہ پزداشت کزنے ہونے‬
‫ن‬
‫عطت کے ساتھ ساتھ جان سے تھی ہاتھ دھو یٹھی۔”‬

‫ان کے گاصزز اوص تولیس‪ ،‬ویذنا کو پیدھے ہیا کے ا ن کے لنے آگے پش ھنے نا صاشیہ پیا صہے‬
‫تھے۔ اوص وہ ہس سوال کو نظس انداز کنے عسخ چہسہ لنے آگے پش ھنے جا صہے تھے۔ جب انک‬
‫لشکی صتوصپز نے ان کی طسػ انک جٹھیا ہوا سوال تھی یکا۔‬

‫“عس آپ ہماصے سوالوه نا چواب دنے نغیس بہیه جا سکنے۔ نا ہم یہ سىدھ لیه کہ آپ‬
‫کے ناس کدھ کہنے کے لنے بچا ہی بہیه؟”‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪21‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ان کے قدم صک گنے اوص ابہوه نے نلٹ کے اس لشکی کو نغوص دنکھا۔ چو نالی اعٹماد سے‬
‫پی‬
‫ان کی طسػ ماپیک پشھانے کھصی تھی اوص ج تونگم جیانے اس کی ھی ً کزاہٹ ا یه‬
‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ش‬ ‫ک‬
‫ی‬
‫ج لیج کز صہی تھی۔‬

‫“نیسے ناس کہنے کے لنے اس وقت والعی ہی کدھ بہیه ہے۔ ک تونکہ هیه ا پنے نینے کو‬
‫بہت اچھی طسح جاپیا ہوه۔ وہ اس طسح کی عل یظ چزکت کز ہی بہیه سکیا۔ىدھے سو ق یـد‬
‫نقین ہے کہ یہ نیسے دسو توه کی جال ہے۔هیه طسوص انـاػ سے نام لوه گا بہلے یہ‬
‫ناپت تو ہو لینے دیه کیا یہ شب نیسے نینے نے ہی کیا ہے؟”‬

‫یہ کہنے کے نعد وہ دوناصہ وہاه بہیه صکے۔ لیکن جانے وقت اس لشکی کو غصے سے دنکھ‬
‫کے واصپیگ د پیا بہیه تھولے تھے۔‬

‫یہ شب دنکھ کز ان کی پیگم نے پ توز جییل پید کزکے اپیا عس دوتوه ہاتھوه هیه گزا لیا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫سعدی کو سکول چھوط کے آنے کے نعد وہ ضیدھا اس کے ناس آنا تھا چو اتھی نک آتی کو‬
‫گود هیه لنے وہاه نیٹھا پ توز دنکھ صہا تھا۔ وہ تھی اس کے قسپب آ کے نیٹھ گیا۔ چو اسے دنکھ‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪22‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫کز نا۔۔نا۔۔کزنے لگی تھی۔ ’نانا‘ یہ بہال لفظ تھا چو اس نے تولیا عسوع کیا تھا اوص اتھی ہس‬
‫کؾی کو دنکھ کز نا۔۔نا ہی نکاصتی تھی۔صیف نے اسے اپنی گود هیه اتھا لیا اوص پ توز جییل کو‬
‫دنکھا چہاه صیح سے وہی پ توز جل صہی ت ھیه۔‬

‫“ناطسین ہم آپ کو پیانے جلیه کہ سہس کی ًؽہوص اوص عطت داص ظخضیت چوہدصی زنان‬
‫ٌصطفی نا نییاصاصم ا پنے دوصتوه کے ساتھ انک لشکی کو اپنی ہوس نا پشایہ پیانے ہونے‬
‫ص نگے ہاتھوه نکشا گیا ہے۔”‬

‫“چوہدصی زنان ٌصطفی نا کہیا ہے کہ یہ ان کے دسو توه کی سازش ہے جنہوه نے جان‬


‫توچھ کز ان کے نینے کو اس هیه تھیشانا ہے۔ان نا نییا نے لصوص ہے۔”‬

‫صیف نے نییل سے صنموٹ اتھا کے پ توز جییل پید کز دنا اوص تھس اس کی طسػ دنکھ کے‬
‫توچھا۔‬

‫“کیا یہ ظچ ہے کہ وہ نے لصوص ہے؟”‬

‫آگے ہوکے نیٹھنے ہونے غصے سے ہاتھ نا ٌکا پیا کے نییل پز ماص کے کہنے لگا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪23‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“نذھا نکواس کز صہا ہے۔یہ چود کب دودھ نا دھال ہے؟ یہ اوص اس نا نییا دوتوه انک ہی‬
‫کھیت کی ُولی ہیه۔” صیف نے اكػوس سے اسے دنکھنے ہونے کہا۔‬

‫“ننیط سے نات کزو۔”‬

‫“ک توه ننیط سے نات کزوه؟ نمہاصا ناپ لگیا ہے کیا؟”چوانا صیف نے جن نظسوه سے اسے‬
‫دنکھا زپزلب انک گالی نکا لنے ہونے وہ وہاه سے اتھ کے کيسے هیه جال گیا۔ تھس کدھ دپز‬
‫نعد جب ناہس آنا تو سونذ تونذ اپنی ناپیک کی جاتی اتھا کے غصے سے ناہس نکل گیا۔ صیف نے‬
‫آتی کو اس کے پزام هیه لیانا اوص چود صقاتی کزنے لگا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫انک پشے سے رانییگ نییل کے گزد چونلی هیه ُوچود نمام اقساد جاُوسی سے ناشیہ کز صہے‬
‫تھے۔ عسپزاہی کزسی پز نے جی پزا چمان تھیه۔ انک نا وقاص ساتھ سالہ جاتون چو آج تھی‬
‫ل‬
‫گزدن اتھا کے جلنی تھیه۔ وہ سنادہ پشھی ھی یه یه کن شب جشاب کیاب ا ہوه‬
‫ب‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬

‫نے ا پنے اجییاص هیه صکھا تھا۔ اس کے لنے ابہوه نے چونلی هیه اپنی پزضیل اصیسی یٹ صکھی‬
‫ہوتی تھی جس نا نام علٹمہ تھا چو بدھلے نین سال سے ان کے لنے نام کز صہی تھی۔اتھی‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪24‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫کدھ دپز ہی گضصی تھی جب علٹمہ ہاتھ هیه نے جی نا ُونانل نکشے گ ھیساتی ہوتی وہاه‬
‫آتی۔‬
‫ُ‬
‫“ویذم انک پزی جیس ہے؟” رانییگ نییل پز ُوچود شب اقساد کے ہاتھ وہیه صک گنے۔ اوص‬
‫وہ پزی جیس جا پنے کے لنے سوالیہ نگاہوه سے علٹمہ کی طسػ دنکھنے لگے۔جیکہ وہ نے جی‬
‫کے جکم کے اپ یطاص هیه ان کی طسػ دنکھ صہی تھی۔ اپنی گود هیه ص کھے صومال کو اتھا کے‬
‫اس سے ہاتھ صاػ کز کے نییل پز صکھنے کی نعد وہ تولیه۔‬

‫“ضیاؤ۔” اس نے وال توم اوبچا کزنے کے نعد انک پ توز جییل لگا کز ُونانل ان کے سا ونے‬
‫کز دنا۔اس وقت طسػ اس پ توز ناطیس کی آواز ساصے رانییگ ہال هیه گوبج صہی تھی۔ جؿے‬
‫شب دم سادھے سن صہے تھے۔وہ صینے کے نعد نے جی نے جکم دنا۔‬
‫ن‬ ‫ً‬
‫“زنان نا ننیس مالؤ۔” اس نے فوصا جکم کی عویل کی جیؿے ہی ابہوه نے نال انییذ کی‬
‫ُونانل نے جی کی طسػ پشھا دنا۔‬

‫“زنان نینے نیسی انک نات نان کھول کز سن لو۔اس جیس کو چھونا ناپت کزواؤ اس کے‬
‫لنے جاہے ساصا نیؼہ ناتی کی طسح بہا دو۔ لیکن نیسے جاندان کی عطت پز چزػ بہیه آنا‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪25‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫جا ہنے۔ اگز اپشا ہوا تو هیه نمہیه اوص نمہاصی ساصی اوالد کو عاق کز دوه گی۔” ان کی کوتی‬
‫تھی نات ضنے نغیس ابہوه نے ُونانل علٹمہ کی طسػ پشھانا اوص وہاه سے اتھ کے جلی‬
‫گئیه۔ان کے جانے کے نعد رانییگ نییل پز ُوچود اقسادجیست و پزپشاتی سے توه انک‬
‫دوعسے کی طسػ دنکھنے لگ گنے کہ اپشا کیؿے ہو سکیا ہے؟ صاصم اوص اس طسح کی‬
‫چزکت؟ناقان ِل نقین جیس تھی۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫وہ ری آتی جی وضٹم کے آكس هیه ان کے سا ونے والی کزسی پز پشے کزوقس سے نانگ پز‬
‫نانگ ص کھے نیٹھے تھے۔ ان دوتوه کے عالوہ کيسے هیه اس وقت کوتی بہیه تھا۔وہ نالی‬
‫دپز سے اس نا جاپضہ لے صہے تھے۔ جیکہ وہ جاُوسی سے ان کی طسػ دنکھ کے ان کے‬
‫تو لنے نا اپ یطاص کز صہے تھے۔‬

‫“وضٹم صاجب اس کیس کو جٹم کزنے کی کیا قٹنت لیه گے؟” ان کی نات سے وہ‬
‫ہیسنے ہونے دوتوه ہاتھ نیط پز نکانے آگے ہو کے نیٹھ گنے۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪26‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“نا۔۔نا۔۔چوہدصی صاجب نیسے جیال سے آپ یہ کہیا جاہ صہے ہیه کہ هیه ا پنے نکنے‬
‫کی کینی قٹنت لوه گا؟” ابہوه نے کیدھے اچکانے ہونے کہا۔‬

‫“تم چو يسضی سىدھ لو۔” لیکن وہ ظخت ناپزات کے ساتھ تولے۔‬

‫“لیکن چوہدصی صاجب آپ طسػ یہ نات سىدھ لیه کہ هیه کؾی تھی قٹنت پز اپیا اوص ا پنے‬
‫ضنیس نا سودا بہیه کزوه گا۔ و پؿے هیه نے آپ کے جاندان کے ناصے هیه ضیا تھا کہ پشا‬
‫عطت داص جاندان ہے۔تو تھس آپ نا یہ نییا کس پز جال گیا ہے؟”اس کی نات سے وہ اپیا‬
‫غضہ کبیسول کزنے ہونے تولے۔‬

‫“اس هیه کوتی سک بہیه کہ نیسا جاندان بہت عطت داص ہے۔ نیسے نینے پز یہ الضام‬
‫ہے وہ تو اتھی نانیس سال نا ہے پشھ صہا ہے وہ اس طسح کی کوتی چزکت کیؿے کز سکیا‬
‫ہے؟” ان کی نات پز ری آتی جی وضٹم نا كہقہہ پشا نے ساجیہ تھا۔ابہوه نے اپیا ُونانل‬
‫اتھانے ہونے کہا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪27‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ك‬
‫“چوہدصی صاجب نیسے جیال سے آپ کؾی بہت پشی علط ہمی نا سکاص ہیه بہلے آپ کو‬
‫اس سے نکالیا طسوصی ہے۔تھس اگلی نات کزیه گے۔” انک ورتو نکال کز ُونانل ا پنے ہاتھ‬
‫هیه تھامے ہی ان کے سا ونے کز دی۔‬

‫“یہ آپ کے نینے کو اصپسٹ کزنے کی ورتو ہے۔ چو جاص طوص پز آپ کے لنے ہی پیاتی‬
‫گنی تھی۔ اگز یہ سوسل ویذنا نا کؾی پ توز جییل کو اتھی نک بہیه دی گنی تو طسػ اس لشکی‬
‫کی عطت کی وجہ سے۔ لشکی تو يس ہی گنی ہے لیکن اگز اس کے والدین نے یہ ورتو دنکھ لی‬
‫تو وہ تو و پؿے ہی يس جانیه گے۔ آپ تھی پئی توه والے ہیه نیسی مانیه تو ا پنے نینے کو عطا‬
‫تھگینے دیه۔ اس کی ضماپت کزوا کے اس کو اوص طیس یہ پیانیه۔ لیکن اگز آپ نے اوپز‬
‫سے صا نطے کز کے کدھ اپشا کزنے کی کوشش کی تو ناد صکھنے گا هیه لشکی نا چہسہ چھیا کز یہ‬
‫ورتو واپزل کزوانے پز ىچ توص ہو جاؤه گا۔تھس آپ یہ بہیه کہہ سکیه گے کہ یہ کؾی دسمن‬
‫کی سازش ہے۔”وہ ورتو دنکھنے کے نعد وہ کدھ تو لنے کے قانل ہی بہیه صہے تھے۔لی‬
‫الچال ابہوه نے وہاه سے جلے جانا ہی بہیس سىدھا۔ان کے ناہس نکلنے ہی ان کے گاصزز‬
‫ًسیعدی سے ان کے پیدھے جل پشے۔‬

‫٭……٭……٭‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪28‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫وہ پزاپ تو پٹ ہسییال کے کيسے هیه تھسی صییذ صومے پز نانگ پز نانگ ص کھے پزاچمان‬
‫تھا۔اس کے ہاتھ هیه سگزپٹ تھا وہ و لفے و لفے سے کش لگا صہا تھا اوص دھواه پید کيسے‬
‫کی لـا هیه چھوط صہا تھا۔ اس کے سا ونے ص کھے صیؿے کے نیط پز اپش پزے صکھی ہوتی تھی‬
‫جس هیه کنی سگزپ توه کی صاکھ ُوچود تھی۔ صیفی سے بخث کزنے کے نعد وہ ضیدھا بہاه‬
‫آنا تھا۔اس لشکی پز نظس پشنے ہی ساصا غضہ بچانے کیؿے اطن چھو ہو گیا کہ وہ اتھی نک‬
‫جیسان تھا۔اس لشکی هیه بچانے ک توه اسے انک عچ یب سی کطش ىحػوس ہو صہی تھی۔‬
‫طسػ اس کی وجہ سے وہ بدھلے ناصہ گھی توه سے اپیا ہس طسوصی نام پ ِس پست رال کے‬
‫بہیه نیٹھا ًشلشل اس کے چہسے کو نک صہا تھا۔بہاه نک کہ صیح سے اس نے انک‬
‫چوس کے گالس اوص دوصییذوچض کے عالوہ کدھ بہیه کھانا تھا۔راکیس عاپؼہ طسػ اس کی وجہ‬
‫سے کنی دلعہ صاؤنذ لگا جکی ت ھیه۔ اس کی اپنی لونی نے ہوسی پزپشاتی هیه هییال کز صہی‬
‫تھی۔ اسی پزپشاتی کی وجہ سے وہ و لفے و لفے سے کنی سگزپٹ تھونک چکا تھا۔وہ اس کے‬
‫انک انک نقش کو غوص سے دنکھ کے سوچ صہا تھا آچز وہ کون تھی۔‬
‫ن‬
‫پید آ کھیه‪ ،‬چہسے پز تھی جا بچا زچموه کے پشان‪ ،‬جس وجہ سے اس نا چہسہ سوچھ گیا‬
‫تھا۔بچلے ہوپٹ پز گہسا زچم شب سے سنادہ نکل یف دہ تھا۔ ذضوازہ کھلنے کی آواز پز اس کی‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪29‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ىرو پت توتی اوص اس نے آنے والے کی سنت دنکھا۔ راکیس صنان اسے بہاه دنکھ کز چونک‬
‫گیا۔ جیسان ہونے ہونے توال۔‬

‫“تم بہاه نیٹھے ہو؟” اس نے انگل توه هیه دنا سگزپٹ اپش پزے هیه بدھا دنا۔ صنان اس‬
‫کے قسپب آ کے نیٹھ گیا۔‬

‫“ناص هیه بدھ سے کدھ توچھ صہا ہوه۔”‬

‫“تم اندھے ہو کیا؟ دکھاتی بہیه دے صہا؟ ہاه بہاه ہی نیٹھا ہوه۔”چواب د پنے ہونے وہ‬
‫اتھ کھصا ہوا۔ راکیس صنان تھی اس کے ساتھ ہی کھصا ہو گیا۔‬

‫“ہماصے فون کس سوگ هیه بہیه اتھا صہے؟وہاه صیفی نمہاصے لنے پزپشان ہوکے‬
‫صونے واال ہو گیا ہے۔ اوص تم بہاه يطے سے نیٹھے سگزپٹ پز سگزپٹ تھونک صہے‬
‫ہو۔کیااس اجینی لشکی کی وجہ سے؟”اس کے لنے اپشا لہزہ اسے نالکل تھی پسید بہیه آنا‬
‫تھا۔ آگے پشھ کز اس نے راکیس صنان نا گزپیان نکش لیا۔‬

‫“وہ اجینی بہیه ہے۔ آ پیدہ اس کے لنے اس لہجے هیه نالکل تھی نات یہ کزنا وصیہ تھول‬
‫جاؤه گا کہ تو کون ہے۔ اوص ہاه راکیس نیسی یہ نات نان کھول کز سن لے اگز اسے کدھ‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪30‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ہوا یہ تو هیه بدھے زندہ بہیه چھوطوه گا۔” اس کی نات سن کز اسے نقین ہی یہ آنا۔کہاه‬
‫وہ لشک توه کے سکز سے سو قٹ دوص تھاگیا تھا بہی وجہ تھی کہ اتھی نک اس نے سادی‬
‫بہیه کی تھی۔ اوص کہاه انک جادنے هیه ملنے والی لشکی کی وجہ سے وہ اسے دھمکیاه دے‬
‫صہا تھا۔ غصے سے اپیا گزپیان چھصوانے ہونے توال۔‬

‫“تو دھمکیاه کس ناپ کو دے صہا ہے؟دنکھ لوه گا بدھے هیه نعد هیه۔ اتھی نکل بہاه‬
‫سے‪ ،‬وعدہ قساُوش تو نے سعدی سے آج سام اس کے ساتھ ناہس جانے نا وعدہ کیا‬
‫تھا۔اس نے اوص آتی نے بدھ جیؿے اپشان کے لنے صو صو کے پزا جال کیا ہوا ہے۔”اپیا کہہ‬
‫کے تھی جب صہا یہ گیا تو اس کے پ یٹ هیه ٌکا ماصنے ہونے توال’کهییہ اپشان‘۔ اس نے‬
‫آگے سے کدھ یہ کہا۔ پس ہیسنے لگا۔ اوص وہ اسے ہیسیا دنکھ کز اس پز لعیت تھیچیا اس لشکی‬
‫کی طسػ پشھا اتھی اس کی پ یض جیک کزنے کے لنے کالتی پزہاتھ صک ھنے ہی لگا تھا جب‬
‫اس نے آگے پشھ کز اس نا ہاتھ تھام لیا۔‬
‫ً‬
‫“تو اسے ہاتھ بہیه لگانے گا۔” اس نے کہا ه پیدھے صہیا تھافوصا توال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪31‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“تو تھس تیسا ناپ لگانے گا؟” اس نے ا لنے ہاتھ نا ت ھیص اس کے نیہ پز ماصا۔اندص داجل‬
‫ہوتی راکیس عاپؼہ یہ و یظس دنکھ کز تولیه۔‬

‫“تویہ ہے تم دوتوه برو ه کی طسح ہس جگہ عسوع ہو جانا۔ اب کیا نکل یف ہوتی ہے تم‬
‫دوتوه کو؟”‬

‫“نذھا ضٹھیا گیا ہے۔ صیح سے ُونانل پید کز کے یہ بہاه نیٹھا ہے اوص اس کے گھس والوه‬
‫کی پزپشاتی سے پزی جالت ہے۔” راکیس عاپؼہ نے کہا۔‬

‫“ہاه هیه جاپنی ہوه یہ بہیه تھا۔کم از کم ىدھے فون کز کے توچھ لینے۔”‬

‫“نیسا اس طسػ دھیان ہی بہیه گیا کہا ه یہ اپیا ٌصسوػ پیدہ کنی کنی ہك توه نعد ہاتھ آنا‬
‫ہے۔ ىدھے کیا جیس تھی کہ یہ کؾی لشکی کے پیدھے ہسییال هیه چواص ہو صہا ہے جیؿے دپیا نا‬
‫شب سے قاصغ پیدہ ہو۔” اس کی نات سے راکیس عاپؼہ نے جیسان ہونے ہونے اسے‬
‫دنکھا۔‬

‫“نکواس کز صہا ہے۔ کیس کی وجہ سے پزپشان ہوه اس لشکی نا ہوش هیه آنا طسوصی ہے‬
‫ک تونکہ یہ اس وا لعے کی واجد جعم دند گواہ ہے۔”‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪32‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“اوہ اچھا‪ ،‬وصیہ هیه اس کی نات سن کے جیسان ہی صہ گنی ک تونکہ یہ تم سے نالی سال‬
‫چھوتی لگ صہی ہے۔” یہ کہنے ہونے راکیس عاپؼہ نے اس کی پ یض اوص دھصکن جیک کزنے‬
‫کے نعد کہا۔‬

‫“پزپشان یہ ہو اس کی ساپس تھیک جل صہی ہے ىدھے اوید ہے صیح نک اسے ہوش آ‬


‫جانے گا۔ اب تم جاؤ گھس‪ ،‬صنان آ گیا ہے یہ دنکھ لے گا۔”‬

‫وہ انک دم ضیچیدہ ہو گیاتھا۔ پیا کدھ کہے ناہس نکل گیا۔ راکیس صنان اس کے اس صونے پز‬
‫الدھ گیا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫جب وہ گھس آنا تو سعدی نیہ تھال کے صومے پز نیٹھا تھا ساتھ هیه تی وی پز ا پنے پسیدندہ‬
‫ناصتون دنکھ صہا تھا۔ اسی صومے پز دوعسی ساپیذ پز صیف اپیا لیپ ناپ گود هیه صکھ کز‬
‫نام کز صہا تھا جیکہ آتی ان کے ذضویان هیه لینی کھلونے سے کھیل صہی تھی۔وہ نی توه سام‬
‫سے ناہس جانے کے لنے پیاص ہونے تھے۔ سعدی نے زپزدضنی صیف کو تھی پیاص کزوانا‬
‫ک تونکہ وہ آتی کو تھی ا پنے ساتھ لے کے جانا جاہیا تھا۔اس لنے ہ چود تھی پیاص ہو گیا اوص آتی‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪33‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫کو تھی صاػ کیصے بہیا د پنے۔ لیکن جب غصس سے ٌغسب ہو گنی اوص وہ پب تھی یہ آنا تو‬
‫غصے سے اس نے کھانا ہی یہ پیانا۔ اسے آنا دنکھ کز تھی وہ ا پؿے ابچان ین گنے جیؿے اس‬
‫کے وہاه ہونے نا یہ ہونے سے ابہیه کوتی قسق بہیه پشنا۔یہ ان کی ناصاصگی کے اظہاص‬
‫نا انک طسنقہ تھا۔ اس نے وہیه کھصے توچھا۔‬

‫“آج کھانے هیه کیا پیانا ہے؟” اس کی آواز صینے ہی آتی نے اس کی طسػ دنکھا اوص‬
‫نا۔۔۔نا۔۔نکاصنے لگی۔ اس نے آگے پشھ کز اتھا لیا۔ صیف کوتی چواب د پیا بہیه جاہیا‬
‫تھا۔ لیکن اس کے پشے ہونے نا لچاظ کزنے ہونے کہا۔‬

‫“کدھ تھی بہیه۔” یہ سن کے اس نے اسے پیگ کزنے کے لنے توچھا۔‬

‫“ک توه؟”وہ یہ سن کے ظچ هیه پپ گیا۔‬

‫“ک تونکہ نمہاصے ناپ کے بہاه کوتی مالزم بہیه نیٹھے ہونے۔”اپنی ًشکزاہٹ دنانے‬
‫ہونے اس نے سعدی کو دنکھ کز کہا۔‬

‫“سعدی ناص هیه آنے لگا تھا سام کو تھس هیه نے سوجا نالی عسصہ ہو گیا ہے ناہس سے کھانا‬
‫ً‬
‫بہیه کھانا۔”یہ صینے ہی وہ چوش ہو گیا۔ اوص فوصا توال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪34‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“کوتی نات بہیه ٌعاػ کیا۔ تھس اب جلیه؟”صیف نے لیپ ناپ پید کز کے نییل پز‬
‫صکھ کزپیدھے سے اسے انک لگانے ہونے کہا۔‬

‫“ُونے بدھے سىدھانا تھی تھا کہ کم از کم انک دن اس سے نات بہیه کزتی۔ لیکن ىچال‬
‫ہے چو بدھے نیسی نات نا اپز ہوجانے۔”سعدی ت ھیص کی وجہ سے نیہ پػوص کے اسے دنکھنے‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫لگا۔ اس نے صیف نا ہاتھ یچ کز اسے اتھا کے ا نے قا ل ھصا کیا وہ آج ھی ھونے‬
‫ٌ‬ ‫پ‬
‫بروه کی طسح ناصاض ہو کے نیہ پیانا تھا۔ اسے ا پنے ساتھ لگا کے اس نا عس چوما۔ پس‬
‫ن‬
‫بہیه اس نا دل گھل گیا اوص ساصی ناصاصگی جٹم ہو گنی۔ صیف کو اس سے ناپ جیؾی‬
‫چوصتو آتی تھی۔وہ ان کے لنے ان نا ناپ ہی تھا۔سعدی تھی آگے پشھ کز اس کی نانگوه‬
‫سے لیٹ گیا۔بہی اس کی دپیا تھی۔‬

‫“اب تم لوگوه نا انموضیل زضاِہ جٹم ہو گیا ہو تو کھانا کھانے جلیه؟”‬

‫وہ دوتوه اس سے الگ ہو گنے اوص صیف نے آتی کو اس سے لے لیا۔ اوصتی وی پید‬
‫کزنے کے نعد نی توه نے ناہس کی طسػ قدم پشھا د پنے۔وہ آنے ہونے اپنی ناپیک وصکشاپ‬
‫چھوط کے گاطی لے آنا تھا۔ابہیه لے کز ان کے پسیدندہ ہونل هیه گیا۔ چہاه سے کھانا‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪35‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ً‬
‫کھانے کے نعد ان کو آپشکزتم کھالتی اوص تھسنرسپیا ناصہ بجے ان کو گھس چھوط کے وہ چود ا پنے‬
‫کؾی نام سے جال گیا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫انک ونل رنکوصپیذ ساؤنذ پزوػ وئییگ ہال هیه عس پزاہی کزسی پز وہ نیٹھا تھا۔اس کے ہاتھ‬
‫هیه پزپیذر سگزپٹ چو جٹم ہونے کے قسپب تھا۔اس کے سا ونے انک پشا سا صیؿے نا نییل‬
‫تھاجس پز اپش پزے صکھی ہوتی تھی۔اوص اس نیط کے گزد کزضیاه صکھی ہوتی ت ھیه۔دانیه‬
‫طسػ بہلی کزسی پزاس نا پزضیل اصیسی یٹ ولی جان نیٹھا تھا جیکہ نانیه طسػ کی بہلی‬
‫کزسی پز ری آتی جی وضٹم اوص اس کے ساتھ والی کزسی پز اپس اپس تی عادل نیٹھا ہوا‬
‫تھا۔سگزپٹ جٹم کزکے اس نا کیاصہ اپش پزے هیه صگشنے کے نعد وہ اپنی کزسی‬
‫گھسیٹ کے دوتوه نازو نیط پز صکھ کے آگے ہو کے نیٹھ گیا۔‬

‫“ولی اس لشکی نا پیہ جال کون تھی؟”‬

‫“جی عس۔وہ لشکی آنیہ پشیس جس نا نعلق گوچزاتوالہ سے تھا۔ عسپب والدین کی شب سے‬
‫پشی نینی تھی۔صیح کے وقت انک نالج هیه پشھاتی تھی اوص سام کو توپ توصضنی سے اتم قل‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪36‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫کی کالعط لینی تھی۔چہاه سے اس کی واپؾی آتھ بجے ہوتی تھی۔کدھ دن بہلے صاصم اپنی‬
‫بہن کو نالج سے لینے گیا تھا اوص پب اس نے آنیہ کو دنکھا اوص وہ اسے پسید آ گنی۔ توصا‬
‫ہفیہ وہ اس نا پیدھا کزنا صہا کٹھی لفٹ کی آقس تو کٹھی اپنی پسیدندگی نااظہاص۔وہ ہهیؼہ اس‬
‫کے آگے ہاتھ چوط کے انکاص کزتی صہی کہ وہ اس نا پیدھا چھوط دے۔ لیکن انک دن جب‬
‫صاصم نے زپزدضنی اس نا ہاتھ نکش کز گاطی هیه پٹھانے کی کوشش کی تو اس نے ا پنے‬
‫بچاؤ کے لنے اس کے نیہ پز ت ھیص ماص دنا۔ اس ت ھیص نا ندلہ لینے کے لنے اس نے کل‬
‫صات ا پنے دوصتوه کے ساتھ مل کے اسے پب اغواء کیاجب وہ توپ توصضنی سے واپس‬
‫جانے لگی تھی۔” یہ سن کز اس نے چونک کے توچھا۔‬

‫“کیا ابہوه نے طسػ انک لشکی کو اغواء کیا تھا؟” ولی جان نفی هیه عس ہالنے ہونے توال۔‬

‫“بہیه عس‪ ،‬انک اوص لشکی تھی چو بہاه آنے ہونے ابہیه صا ضنے هیه سواصی کے اپ یطاص هیه‬
‫عصک پز کھصی نظس آتی۔ دوصتوه کے اطساص پز اس نے اسے تھی اتھا لیا۔دوتوه لشکیا ه‬
‫ب‬
‫نے ہوش ت ھیه۔ وہ صا ضنے هین بہلے تو عساب سے لطف اندوز ہونے صہے۔ بہاه ہیچنے‬
‫نک لشکیاه تھی ہوش هیه آ جکی ت ھیه۔ صاصم نا ٌطلب طسػ آنیہ سے تھا۔ دوعسی لشکی‬
‫اس کے دوصتوه کے چوالے تھی۔ صاصم اوص اس نا دوشت آنیہ کو قاتو کز کے گاطی سے‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪37‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫اناص کز اندص لے گنے چہاه اس کے دو دوشت بہلے ہی ُوچود تھے۔ جیکہ ان کے پیدھے نالی‬
‫دو دوشت اس لشکی کو اناصنے لگے چو سنادہ ہاتھ ناؤه ماص صہی تھی۔ نکلنے وقت وہ ُولع نا کز‬
‫وہاه سے تھاگ نکلی اس کے دوشت اس کے پیدھے تھاگے۔ ان کے قاتو هیه آنے کی‬
‫بچانے وہ ابہیه پٹم يسدہ جالت هیه اس وپزانے هیه چھوط کز تھاگ گنی۔”‬

‫اس نے اپس اپس تی عادل کی طسػ دنکھا۔‬

‫“عس جب آپ نے ىدھے هیصج کیا تھا هیه اسی وقت اپنی پٹم کو لے کز اس جگہ بہیچ گیا۔‬
‫وہاه پز وہی دو لشکے نے ہوسی کی جالت هیه ملے اوص اس جگہ کو جب يطند جیک کیا گیا‬
‫تو وہاه سے کدھ ہی قاصلے پز انک ٌکان کے سا ونے گاطی دنکھ کز ا پنے سک کی پیا پز‬
‫جب اس ٌکان کی نالسی لی تو وہاه انک کيسے هیه وہ لشکی صاصم اوص اس کے دوصتوه‬
‫کے طلم نا پشایہ پنے ہونے اپنی آچزی ساپس لے صہی تھی۔هیه نے کيسے سے جاذض‬
‫اتھاکے اس کے اوپز دی۔اوص اسے ہسییال لے جانے کے اصادے سے اتھانے کے لنے‬
‫جب اس کے اوپز چھکا تو اس نے طسػ انک لفظ توال اوص دم توط دنا۔ وہ انک لفظ تھا‬
‫’انـاػ‘۔”یہ پیانے ہونے وہ جرناتی ہو گیا۔اس نے اپنی آنکھوه هیه آنے والے آپػوؤه‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪38‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫کو اندص دھکیال۔ری آتی جی وضٹم اس نا کیدھا تھیکنے ہونے اسے پشلی د پنے ہونے عسپزاہی‬
‫کزسی پز نیٹھے ظخص کو دنکھ کز کہنے لگے۔‬

‫“هیه توصی کوشش کز صہا ہوه اس لشکی کو انـاػ دلوا سکوه۔ چوہدصی زنان ٌصطفی اس‬
‫کیس کو چھونا ناپت کزنے کے لنے صیح سے ا پنے نعلقات اصیعمال کز صہا ہے اوص هیه اس‬
‫کے نینے کو عطا دلوانے کے لنے ا پنے نعلقات اصیعمال کز صہا ہوه۔لیکن ىدھے بہیه لگیا‬
‫کہ هیه اسے سنادہ دپز جیل هیه صکھ سکیا ہوه ک تونکہ چوہدصی زنان ٌصطفی کدھ تھی کز کے‬
‫اس الضام کو چھونا ناپت کزکے صہے گا آچز اس کے جاندان کی عطت نا سوال ہے۔کؾی‬
‫اوص جیط پز تو وہ پیدہ کنیسوماپض کز سکیا ہے لیکن عطت پز بہیه۔” اس نے عسخ آنکھوه کے‬
‫ساتھ ری آتی جی وضٹم کی آنکھوه هیه دنکھنے ہونے کہا۔‬

‫“وضٹم صاجب اس نا ناپ تھی قیس سے اتھ آنے تو تھس تھی اس الضام کو چھونا ناپت بہیه‬
‫کز سکیا۔اگز قاتون اس لشکی کو انـاػ بہیه دلوا نے گا تو تھس هیه ا پنے طس نفے سے انـاػ‬
‫دلوا کے صہوه گا۔ اگز وہ چوہدصی زمان ٌصطفی ہے تو نیسا نام تھی ’ساصنگ‘ ہے۔”‬

‫٭……٭……٭‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬

You might also like