Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 28

‫‪1‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫‪Don’t Share without permission‬‬

‫سارنگ‬
‫صباحت رف یق‬

‫دوسری قسط‪:‬‬

‫روشن یوه هیه نہائے اس بشے سے ہال هیه گاؤ نکیے سے ٹبک لگائے ان کے‬
‫ن‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫دوست ئے نابی سے اس حسن جاناه کی جھلک د ھیے کے لیے انک انک ونٹ گن‬
‫کے گضار رہے تھے‪،‬سوائے علی کے جو نار نار ا ٹیے دوشیوه سے الجھ رہے ت ھے کہ وہ‬
‫انہیه ٍس جگہ بز لے آئے ہیه۔ اس سے نہلے کہ وہ ان سے اٹبا نازو جھصوا کے‬
‫وہاه سے اتھ کے جائے‪ ،‬اجانک جھا جائے والے اندھیسے ئے ان کی اس‬
‫کوشش کو نامام ٹبا دنا۔ عین اسی لىحے ہس طسػ جاموسی جھا گئی۔ انک آواز گونجی۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪2‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”حضور دل تھام ٌز بنٹھ جا ٹیے‪ ،‬ا ٹیے حسن کی نجلباه گزائے کے لیے نہلی دفعہ‬
‫اس ىحفل هیه دلزنا تشسیف ال رہی ہیه۔“‬

‫انک نیسنم ہنسی کی آواز ئے ان کو اٹئی طسػ و یوجہ ٌز لبا۔ گھبگھسوؤه کی جھن جھن‬
‫ئے انک دھن ج ھیص دی۔ حسے شنیے ہی سب اٹئی جگہ بز دل تھام کے بنٹھ گیے۔‬
‫ُ‬
‫خنسے ہی وہ آواز رکی سارا ہال موم بن یوه کی مدھم روشن یوه سے جگٌگا اتھا۔ ٹب انہوه‬
‫ئے دنکھا کہ ان کے نالکل سا ویے انک لشکی سكبد فساک نہیے دو ٹیے سے ا ٹیے آدھے‬
‫ب‬
‫چہسے کو رھاٹپ کے یوه نٹھی تھی کہ اس کے تس ظسخ ہوٹٹ دکھابی دے رہے‬
‫تھے۔ اجانک اس ئے اٹبا دو ٹٹہ ٹیجھے گزا دنا۔ انہیه ا تسے لگا خنسے جاند زهین بز ابز آنا‬
‫ُ‬
‫ہو۔ وہ اسے دنکھیے هیه ىحو تھے حب اس بزی ٹبکز ئے اٹئی یظسیه اتھا کے ان کی‬
‫طسػ دنکھا‪ ،‬انہیه یوه لگا خنسے ماٹبات کی ہس حیط نہیه رک گئی ہو۔ اتھی یو کہابی‬
‫ظسوع ہوبی تھی کہ اس کے ل یوه ئے فضا هیه اٹبا جادو نک ھیسنا ظسوع ٌز دنا۔‬

‫ان آنکھوه کی ًرئی کے‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪3‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ًربائے ہطاروه ہیه‬

‫ًربائے ہطاروه ہیه‬

‫ان آنکھوه سے واتدٹہ‬

‫افخائے ہطاروه ہیه‬

‫ا ن آنکھوه کی ًرئی کے۔۔۔‬

‫اٹئی ظسنلی آواز انہوه ئے آج نک نہیه صئی تھی۔ فضا هیه ناتشسی اور وانلن کی‬
‫دھن گونجیے لگی۔ ساتربگی سے جم کھابی ہوبی ہٹھبل یوه کی بز اعٹماددننش کے ساتھ‬
‫اس یوجوان رقاصہ ئے ا ٹیے پیسوه کو رفص گاہ کے فسش بز ًجھ یوه دھسا خنسے وہ ہس‬
‫طسح کے حیس اور یعصب کو تخلٹم ٌزئے سے ایکاری ہو۔ اور وہ ظالم سب دیوایوه کو‬
‫جھوڑ ٌز آج صسػ انہیه اٹئی یظسوه کے حضار هیه لیے ہوئے گھانل ٌزبی جا رہی‬
‫تھی۔‬

‫اک نم ہی نہیه ٹنہا‬


‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪4‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫الفت هیه نیسی رسوا‬

‫اس شہس هیه نم خنسے‬

‫دیوائے ہطاروه ہیه‬

‫ان آنکھوه کی ًرئی کے‬

‫ًربائے ہطارو ه ہیه۔۔۔‬

‫وہ آگ خنسی نہیه تھی جو سب ًجھ جال د ٹئی‪ ،‬وہ هنٹھے نابی کی جھاگل تھی حس ئے‬
‫ان کے اندر لگی ہس آگ کو ساٹت ٌز راال تھا۔اس کی آواز کے سا ویے یو بشے بشے‬
‫گلومار تھی مات کھائے یظس آئے ت ھے۔‬

‫اک صسػ ہمی مے کو‬

‫اک صسػ ہمی۔۔۔‬

‫اک صسػ ہمی مے کو‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪5‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫آنکھوه سے نالئے ہیه‬

‫کہیے کو یو دٹبا هیه‬

‫ویجائے ہطاروه ہیه‬

‫ان آنکھوه کی ًرئی کے‬

‫ًربائے ہطاروه ہیه‬


‫م‬
‫خنسے ہی اس ئے اٹبا رفص کمل يبا وہ ان کے قدموه هیه آ گزی۔ جھبکے سے اٹبا‬
‫ظس اتھا کے ًخکزائے ہوئے اٹبا ہاتھ اتھا کے ما تھے نک لے جائے ہوئے انہیه‬
‫یوه دنکھا خنسے یوجھ رہی ہو۔’ي یوه حضور؟ تھس آپ تھی ہو گیے نا گھانل؟‘ اس کی‬
‫یظسوه ما ٌفہوم بش ھیے ہوئے وہاه بنٹھے نہلی دفعہ ان کے ل یوه بز ًخکزاہٹ ىجل‬
‫گئی۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪6‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫رات قا نالنہ تھی!‬

‫صیح افخانہ تھی!‬

‫فضا وحربانہ تھی!‬

‫تزیس کے گھس هیه مانم کی جاذر نجھی ہوبی تھی۔جوان بنئی کی اتسی ذردناک موت ئے‬
‫ان کی کيس یوڑ کے رکھ دی تھی۔لوگ طسح طسح کی نابیه ٹبا رہے تھے لبکن تزیس اور‬
‫جلٹمہ نہت اجھی طسح جا ٹیے تھے کہ ان کی بنئی نانچ وفت کی نمازی اور صابز ساٌز‬
‫تھی۔ جار سال سے وہ یوٌزی ٌزکے ا ٹیے ناپ ما ہاتھ ٹبا رہی تھی۔هل رات حب وہ‬
‫یو نحے تھی واتس نہ آبی یو انہیه تشوتش ہوئے لگی۔ اس کی نہن رنجانہ نار نار اس‬
‫ما ننیس مالبی لبکن ہس دفعہ ہی ننیس ٹبد جا رہا ہونا۔ان کی ساری رات سولی بز لبکیے گضر‬
‫گئی۔ ناپ کی آہیه‪ ،‬ماه کی شخکباه‪،‬نہن کی دعابیه سب راٹ یگاه گنیه۔ اس کی‬
‫ونت حب گھس البی گئی یو وہ صسػ ونت نہیه تھی ان کے لیے فبانت تھی‪ ،‬دل‬
‫حیس د ٹیے والی فبانت!‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪7‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫٭……٭……٭‬

‫اسے ا تسے ىحشوس ہوا خنسے کوبی اسے بنبد سے حگا رہا ہے۔اس ئے دھیسے سے‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ن‬‫خ‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آ یه ھو یه اور ا ٹیے سا ویے ا ئی يسد کو د کھ ٌز زر ئی جو اس‬

‫کے سا ویے ٌزسی بز بشے وقار کے ساتھ نانگ بز نانگ ر کھے بنٹھا اسی کو دنکھ رہا تھا۔‬
‫اس ئے زرئے ہوئے کہا۔‬

‫”ک۔۔نک۔۔کون ہو نم؟“‬

‫اس کے زرئے بز اسے غصہ آ گبا۔ يبا وہ اٹبا ہی زراؤنا ہے کہ اسے دنکھ ٌز زرا‬
‫جائے۔ ہونہہ۔۔۔ناگل لشکی۔دو دن سے اس کے لیے بزتخان رہا تھا اب وہ یوجھ‬
‫رہی تھی نک۔۔۔کون ہو نم؟ ہونہہ۔۔اس لیے جل ٌز جواب دنا۔‬

‫”اندھی ہو؟ یظس نہیه آ رہا؟‘ اس کے غصے سے وہ شہم گئی۔‬

‫”ٍم۔۔نیسا ٌطلب ہے نہاه يبا ٌز رہے ہو؟“‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪8‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫نہلے سے تھی سنادہ جل تھن ٌز اس ئے جواب دنا۔‬

‫”نجھلے انک گ ھنیے سے نہاه بنٹھا حگالی ٌز رہا ہوه۔“‬

‫اس کے جواب بز وہ حپ ٌز کے اسے دنکھیے لگی کہ وہ کون ہے اور آخز اس سے‬


‫ا ٹیے غصے سے ي یوه نات ٌز رہا ہے۔ سكبد سوٹ بز ماال کوٹ نہیے ہوئے وہ اجھا‬
‫لگ رہا تھا۔اجھا نہیه جویضورت لگ رہا تھا۔ اس ما جابضہ لنیے اسے ًجھ ناد آئے لگا۔‬
‫وہ اس ما تھاگبا‪ ،‬تھس اس ما ان لشکوه کو مارنا اور تھس اس ما يس جانا۔ اسے ناد آ گبا تھا‬
‫ہاه وہ یو يس گئی تھی۔ یو يبااب وہ قیس هیه ہے نہ سا ویے فسسٹہ بنٹھا ہے‪ ،‬اس ما‬
‫چہسہ ىنبا جمک رہا ہے صسور نہ فسسٹہ ہی ہو گا لبکن ىنسے غصے سے اسے گھورنا جا رہا‬
‫ہے۔ ہاه اس ئے ان دو لشکوه کو تھی مار دنا تھا نا اس لیے اب اس ما حخاب لبا‬
‫جانا ہے۔اس دبال کے ساتھ ہی اس ئے اٹئی نم ہوبی آنکھوه کے ساتھ کہا۔‬

‫’دنکھو‪ ،‬نم فسصیے ہو نا‪،‬نیسا حخاب لنیے آئے ہو نا لبکن هیه نہلے ہی ٹبا دوه هیه ئے‬
‫ًجھ نہیه يبا۔ هیه ئے جان یوجھ کے ان کو نہیه مارا تھا؟“ نہ شنیے ہی وہ حیسان‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪9‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ہو کے اسے دنکھیے لگ گبا يبا اس کی ناداست یو نہیه جلی گئی؟ نہی جا ٹیے کے‬
‫لیے ما تھے بز نل رال کے کہا۔‬

‫”دنکھو لشکی‪ ،‬ىجھے اتخان ہی ر ہیے دو فسسٹہ نہ ٹباؤ۔ اور نم يسی نہیه ہوزندہ نچ گئی‬
‫ہو۔نیسے ساتھ جھوٹ یو لیے کی نالکل تھی صسورت نہیه۔ هیه ئے جود دنکھا تھا‬
‫ان لشکوه کو مارئے ہوئے نمہارا ارادہ ہی نہی تھا کہ ان کی جان لے لو گی۔ “‬

‫اس کی نات بز یظسیه گھما کے ا ٹیے اردگزددنکھا اور تھس ا ٹیے حسم بز نہیے ہذنبال‬
‫کے ویصوه کو۔ یعئی وہ طچ هیه زندہ نچ گئی ہے لبکن ي یوه؟اس کی آنکھوه سے آتشو‬
‫نہہ کے اس کے نکیے هیه جرب ہوئے لگے۔‬

‫”یو يبا وہ طچ هیه يس گیے؟“‬

‫’یو نمہیه يبا لگ رہا ہے هیه نہاه نمہارے ساتھ مراق ٌز رہا ہوه۔ لشکی نم بز فبل‬
‫عمد کی دفعہ بین سو ناقر ہوبی ہے۔ حس کے ٌطایق نمہیه ظطائے موت دی جائے‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪10‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫گی۔تس نہاه سے رطجارج ہو جاؤ صبدھا نمہیه یولنس کے جوالے ٌزوه گا۔ آخز دو دو‬
‫ٹبدوه کو ین ٹنہا نم ئے مار دنا ہے۔ “‬

‫اس ئے يطند روئے ہوئے ظسخ آنکھوه کے ساتھ کہا۔‬

‫”آپ و تسے سکل سے ا تسے لگیے یو نہیه ہیه کہ ٍسی لشکی کو یوه یولنس کے جوالے‬
‫ٌز دیه۔“اس کی نات سے نًشکل اٹئی ہنسی دناکے مونجھوه کو ناؤ د ٹیے ہوئے‬
‫آگے ہو کے بنٹھ گبا اور اس کی آنکھوه هیه دنکھ کے ٌعئی حیطی سے بزم لہحے هیه‬
‫یوال۔‬

‫”یو تھس ىنخا لگبا ہوه هیه؟ ہونہہ؟؟؟“ وہ روئے ہوئے ہجکی لے ٌز یولی۔‬

‫”ظسیف لگیے ہیه۔“‬

‫’لبکن هیه یو انک ننیس ما عبذہ ہوه۔“‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪11‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ج‬ ‫ل‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬


‫ھ‬
‫اس کی نات بز وہ آ یه تھاڑ ٌز اسے د یے گی۔ٹب ہی راویس عاتصہ اندر دا ل‬
‫ن‬
‫ہوبیه اور اس کی نم آ ک ھیه اور چہسے بز آتشوؤه کے تخان دنکھ ٌز جلدی سے آگے‬
‫بش ھیے ہوئے اس سے یوجھا۔‬

‫’يبا ہوا ہے سنادہ ذرد ہو رہا ہے؟“حسم یو اتھی اسے ىحشوس ہی نہیه ہو رہا تھا النٹہ‬
‫دل کی یکل یف سنادہ ہو رہی تھی اس لیے اس ئے فورا اٹبات هیه ظس ہال دنا۔‬

‫”راویس جھوٹ یول رہی ہے نہ۔ اتھی نہ نالکل تھبک تھی ىجھ سے فسشیوه اور‬
‫حخاب يباب کی نابیه ٌز رہی تھی۔ اب یولنس کے زر سے اس کے ذرد جاگ گیے‬
‫ہیه۔“‬

‫راویس عاتصہ سارنگ کے صیجبدہ چہسے کو لبکن آنکھوه سے جھلکئی ظسارت دنکھ کے‬
‫سىجھ گنیه کہ وہ اسے ٹبگ ٌز رہا ہے۔اس لیے وہ تھی ًخکزائے ہوئے اس ما‬
‫دبک اپ ٌزئے لگیه۔ بی بی نارمل تھا‪ ،‬ننیسنچس تھی نہیه تھا۔وہ اس ما گال‬
‫ت ھنٹھبا کے یولیه۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪12‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫“‪”You are very brave girl‬‬

‫نہلے ہی اس طحص کی نایوه سے وہ نہت زر گئی تھی۔ اب راویس کی اس نات سے‬


‫وہ سو دیے لگی کہ ان کو تھی ٹٹہ جل گبا ہے کہ وہ دو لشکو ه ما فبل ٌز کے آبی ہے‬
‫اس سے اس کے زر هیه يطند اصافہ ہو گبا۔ راویس ئے سارنگ کو دنکھ ٌز کہا۔‬

‫‪”She is fine now‬اسے اب لے کے جا سکیے ہو۔“تھس اس لشکی کو دنکھ‬


‫ٌز کہیے لگیه۔‬
‫م‬
‫”یورے دو دن یعد آپ کمل ہوش هیه آبی ہیه۔ورنہ آپ کی اٹئی لوئی ٹنہوسی ئے‬
‫ہهیه زرا دنا تھا۔ لبکن اب کوبی رسک نہیه لنبا۔ ًجھ دن اجھی جوراک لنئی ہے اور‬
‫م‬
‫نہت اخنباط ٌزبی ہے حب نک زجم کمل طور بز تھبک نہ ہو جابیه۔“‬
‫ن‬
‫اس ئے کوبی جواب نہ دنا۔ تس ا ن ما چہسہ د کھئی رہی۔ وہ راویس سے کہیے لگا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪13‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫‪” Thank You Doctor for your cooperation‬اور نہ‬


‫عادل اتھی نک آنا نہیه؟“ اتھی اس ئے نہ کہا ہی تھا کہ ذروازہ کھال اور راویس عادل‬
‫اندر داجل ہوا۔‬

‫”لو وہ آ گبا ہے۔ ىج ھے راؤنذ نہ جانا ہے هیه یکلئی ہو ه۔“وہ ًخکزائے ہوئے ناہس‬
‫یکل گنیه۔ عادل ئے نہلے اس يسیصہ کو دنکھا اسے ہوش هیه دنکھ کے اس ئے‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ن‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ح‬ ‫س‬ ‫ی‬
‫گہسی ساتس جی گونا ہللا ما کز ادا يبا کہ اس کی جان سی ئی۔ساٹبگ ٹبگ اس‬
‫کی طسػ بشھائے ہوئے کہا۔‬

‫”هیه راویس ہوه پیسا مالزم نہیه۔ اس لیے آ ٹبدہ ىجھے فون ٌز کے کوبی آرزر نہ‬
‫د ٹبا۔“اس کی نات اور ٹیے ہوئے لہحے بز وہ ئے ساحٹہ قہفہہ لگا بنٹھا۔ اسے گھور‬
‫کے وہ کيسے سے یکل رہا تھا حب سارنگ ئے ٹیجھے سے آواز لگابی۔‬

‫”ٍسی بزس کو تھیج د ٹبا۔“وہ ا تسے جال گبا خنسے صبا ہی نہ ہو۔ اتھی تھی اس کے‬
‫چہسے بز ًخکزاہٹ تھی حب اس ئے اجانک اس لشکی کی طسػ دنکھا جو یغور اسے‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪14‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫دنکھ رہی تھی لبکن اس کے دنکھیے بز فورا یظسیه جھکا لیه۔دبد لىحے وہ اس کی طسػ‬
‫دنکھیے کے یعد یوال۔‬

‫”اسی شہس کی ہو؟“ اس ئے کوبی جواب نہ دنا۔ ا ٹیے چہسے بز طخت نابزات ال کے‬
‫غصے سے یوال۔‬

‫”يبا نم جاہئی ہو کہ هیه یولنس سے نمہیه نجا لوه؟“اس ئے اس کی طسػ د نکھے‬


‫یغیس فورا اٹبات هیه ظس ہالئے ہوئے کہا۔‬

‫”جود جاہیه مار دیه لبکن نلیط یولنس سے نجا لیه۔“ اس کے جواب بز اس ئے یغور‬
‫اسے دنکھا۔‬

‫”تھبک ہے تھس نمہیه نیسے ہس سوال ما طچ طچ جوا ب د ٹبا ہو گا۔اب ٹباؤ اسی‬
‫شہس کی ہو؟“اس ئے یفی هیه ظس ہال دنا۔‬

‫”نہاه ي یوه آبی تھی؟“‬

‫”نہ هیه آپ کو نہیه ٹبا سکئی۔“‬


‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪15‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”ي یوه؟“‬

‫”ي یونکہ هیه آپ کو جاٹئی نہیه۔“‬

‫”تھبک ہے ا ٹیے شہس اور گھس ما ٹٹہ ٹباؤ۔نا کہ نمہیه نمہارے گھس نہیجا سکوه۔“‬

‫”نیسا کوبی گھس نہیه ہے۔“‬

‫”ي یوه نم د یگل هیه رہئی تھی؟“ اس لشکی ئے یظسیه اتھا کے اس کی آنکھوه هیه‬
‫دنکھا۔ٹٹہ نہیه ي یوه اسے اتخا لگا خنسے اس طحص کو نہلے تھی کہیه دنکھا ہے۔ناد نہ‬
‫آئے بز یظسیه جھکائے ہوئے کہیے لگی۔‬

‫”آپ کی یظسیه ٹبا رہی ہیه کہ آپ ىجھے ًخکوک سىجھ رہے ہیه۔نیسی ىج یوری سىجھ‬
‫لیه کہ هیه آپ کو ًجھ نہیه ٹبا سکئی۔ لبکن نہ نات طچ ہے کہ اب نیسا اس دٹبا‬
‫هیه کوبی تھی اٹبا نہیه ہے اور نہ ہی کوبی اتخا گھس ہے حسے هیه اٹبا کہہ سکوه۔اگز‬
‫ہونا یو هیه یوه آدھی رات کے وفت ظصکوه‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪16‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫بز اٹئی عطت نجائے کے لیے تھاگ نہ رہی ہوبی نلکہ سکون سے ا ٹیے گھس کی جار‬
‫ب‬
‫دیواری هیه نٹھی ہوبی۔“ بزس کو اندر آنا دنکھ کے وہ جاموش ہو گئی۔سارنگ ئے‬
‫اتھیے ہوئے ناس رکھا ساٹبگ ٹبگ بزس کی طسػ بشھائے ہوئے کہا۔‬

‫”آپ اس کے ویصے ٹبدنل ٌزوا کے لے آ ٹیے هیه ناہس اٹ یطار ٌز رہا ہوه۔“اس‬
‫کے اٹبات هیه ظس ہالئے بز وہ کيسے سے ناہس یکل گبا۔ ًجھ دبز یعد اس کے‬
‫دئے ویصوه بز بشی سی جاذر لننیے وہ بزس کے شہارے جلئی ہوبی ناہس آبی چہاه‬
‫مارنذور هیه وہ نہل رہا تھا۔ اسے دنکھ ٌز فسٹب جال آنا۔ بزس ما سکزنہ ادا ٌزئے ہوئے‬
‫اسے شہارا د ٹیے کے لیے اس کے گزد اٹبا نازو لن نٹ دنا۔ اس کے اتخا ٌزئے بز‬
‫نک دم اس لشکی ئے ظس اتھا کے اس کی آنکھوه هیه دنکھا۔یظسیه ملیے بز اس کے‬
‫سہن هیه جھماکہ ہوا۔ ان آنکھوه کو سارنگ ئے نہلے تھی دنکھا تھا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫”جوہدری زنان ٌصطفی کے بنیے صارم زنان بز لگا الضام جھونا ناٹت۔“‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪17‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫جوہدری زنان ٌصطفی ا ٹیے اخنبارات اور بنصہ اشیعمال ٌزکے ا ٹیے بنیے کو تھائے‬
‫سے لے آئے تھے۔آج کی نازہ بزین ہبذ الین نہ ین جکی تھی۔وہ گاررن ناؤن هیه‬
‫اٹئی ساندارکوتھی کے بی وی الؤنج هیه بزتخابی سے نہل رہے تھے۔حب کہ صارم اور‬
‫صننٹہ ٹبگم ان کے سا ویے صولے بز بنٹھے تھے۔ تھک ہار ٌز وہ تھی وہاه بنٹھ گیے‬
‫اور صارم کی طسػ دنکھا جو ظس جھکائے بنٹھا تھا۔‬

‫”نمہیه هیه ئے ىنئی دفعہ سىجھانا تھا کہ اٹئی خزي یوه سے ناز آ جاؤ۔لبکن نمہیه نیسی‬
‫نایوه ما ابز ہی نہیه ہونا۔ آخز يب نک نمہارے ٌزیویوه بز بزدہ رالبا رہوه گا؟“‬

‫وہ نجھلے آدھے گ ھنیے سے ان ما لبکچس سن کے ٹبگ آ گبا تھا۔اس لیے ظس اتھا کے‬
‫ان کی آنکھوه هیه دنکھ کے پیطاری سے کہا۔‬

‫”نانا جان نہ الضام جھونا ناٹت ہو یو گبا ہے اب آپ کو ٍس نات کی ٹننسن ہے؟“‬

‫اس کی نات بز وہ ہکا یکا رہ گیے۔صننٹہ ٹبگم ئے تھی حیست سے اسے دنکھا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪18‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”الضام جھونا ناٹت ہو گبا ہے؟ نمہارے مارنامے کی وریو ری آبی جی کے مونانل هیه‬
‫موجود ہے۔اگز سوسل وبذنا بز آ گئی یو نہ الضام طچ ناٹت ہو جائے گا۔نم ئے ىج ھے‬
‫کہیه نٹہ دکھائے کے قانل نہیه جھوڑا۔ اتھی کہہ رہے ہو کہ اب ىجھے ٍس نات کی‬
‫ٹننسن ہے؟“‬

‫ان کی بزتخابی اور صارم کی ہٹ دھسمی دنکھیے ہوئے صننٹہ ئے انہیه ًشورہ دنا۔‬

‫”آپ نیسی مابیه یو اسے ًجھ عسصہ جونلی هیه ئے جی کے ناس ر ہیے دیه۔اس ما‬
‫سهنزیس فسبض ٌزوا دیه۔ بشھابی سے سنادہ اس ما سدھسنا صسوری ہے۔“ نہ شنیے ہی وہ‬
‫خنسے بشپ اتھا۔‬

‫”آپ اتخا ہس گض نہیه ٌزیه گے۔“‬

‫لبکن جوہدری زنان ٌصطفی کو اٹئی ٹ یوی ما ًشورہ تربد آنا تھا۔ اس لیے ف یضلہ کن انداز‬
‫هیه یولے۔‬

‫”اب هیه اتخا ہی ٌزوه گا۔“‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪19‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫ان ما بنبا ان کے ہاتھ سے یکلبا جا رہا تھاوہ نہیه جا ہیے تھے جو تھوڑا نہت ناپ ما‬
‫زراس کے دل هیه ہے وہ تھی دٹم ہو جائے۔اس سے نہلے ہی وہ اسے لگام رال‬
‫د ٹبا جا ہیے تھے۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫وہ اس کے نازو کے گ ھیسے هیه جلیے اس کے لًس سے ي یك یوز ہوئے ہوئے نہ‬
‫سوچ ٌز بزتخان ہو رہی تھی کہ نجائے نہ طحص کون ہے اور اسے کہاه لے کے جا‬
‫رہا ہے۔يبا نہ طچ هیه اسے یولنس کے جوالے ٌزئے یو نہیه جا رہا؟نہ سب سوال‬
‫وہ اس سے یوجھبا جاہ رہی تھی لبکن اس کی نا رعب طحصنت سے وہ زر رہی‬
‫تھی۔حب انک گاڑی کے فسٹب لے جا کے اس ئے فسٹٹ شنٹ ما ذروازہ کھوال یو‬
‫ش‬
‫وہ وہیه رک گئی۔ اس کے رک جائے بز سارنگ ئے اس کی طسػ دنکھا‪ ،‬وہ ہمی‬
‫ہوبی یگاہوه سے اسے ہی دنکھ رہی تھی۔اس کی آنکھوه هیه زر دنکھ ٌز اسے ہنسی آ‬
‫گئی حسے اس ئے نًشکل جھبانا۔ يبا کوبی یقین ٌز سکبا تھا کہ نہ وہی لشکی ہے جو‬
‫آدھی رات کو اس وبزا ن جگہ بز ئے جوكی سے ان لشکوه کو مار رہی تھی۔سارنگ ئے‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪20‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫سوالٹہ یظسوه سے ابزو احکا ٌز اس کی طسػ یوه دنکھاہاه بی بی اب يبا ًربلہ ہوا‬
‫ہے؟‬

‫”يبا آپ ىجھے طچ هیه یولنس کے ناس لے کے جا رہے ہیه؟“‬

‫”اگز هیه کہوه ہاه یو۔۔۔؟“‬

‫”آپ ئے وعدہ يبا تھا کہ آپ ا تسے نہیه ٌزیه گے۔“‬

‫”اجھا نہیه ٌزنا۔ اندر بنٹھ کے نات ٌزئے ہیه۔“ سارنگ ئے اسے شہارا دے کے‬
‫شنٹ بز ٹٹھانا‪ ،‬ذروازہ ٹبد ٌزئے کے یعد جود زراٹ یونگ شنٹ بز جا کے بنٹھ گبااور اب‬
‫طچ والی صیجبدگی سے یوجھا۔‬
‫ن‬
‫”اب ٹباؤ کہاه جانا جاہئی ہو؟“اس سوال بز تھس اس کی آ ک ھیه نم ہو گنیه۔‬

‫”آپ ىجھے دارالمان جھوڑ آ بیه۔“نہ سن ٌز سارنگ کو یکل یف ہوبی (ي یوه یکل یف ہوبی‬
‫نہ وہ اتھی ٍسی کو نہیه ٹبانا جاہبا)دبد نا ٹیے اس کی طسػ دنکھیے کے یعد یوال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪21‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”نیسے ناس انک جاب ہے اٹئی جھ ماہ کی بنئی آبی کے لیے ىجھے وئیس ٹبکز کی‬
‫صسورت ہے جو جوبنس گ ھنیے اس کے ناس رہے۔ اجھی صبلزی کے ساتھ اس نات‬
‫کی تھی گارٹئی د ٹبا ہوه کہ نم وہاه ىحفوظ رہو گی۔“‬

‫”هیه ىنسے اس نات بز یقین ٌز لوه کہ هیه وہاه ىحفوظ رہوه گی۔“ اس لشکی کو‬
‫سارنگ کی نات ما یقین نہیه تھا۔وہ اگننسن هیه جابی گھما کے گاڑی ریورس ٌزئے‬
‫ہوئے یوال۔‬

‫”نیسے دبال سے نم تھائے هیه ہی ىحفوظ رہو گی۔“وہ نہ سن ٌز اور اسے غصے‬
‫سے پیط رفبار هیه گاڑ ی ظصک بز تھگائے ہوئے دنکھ کے جلدی سے یولی۔‬

‫”نہیه نلیط‪ ،‬ىجھے آپ کی جاب و یظور ہے۔“‬

‫٭……٭……٭‬

‫”ایو۔۔۔۔؟ “‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪22‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫شئیس اور جلٹمہ ا ٹیے کيسے هیه صیح کے وفت تھی اندھیسا يیے بنٹھے تھے۔بنئی کو هل‬
‫ضیسد جاک ٌز دنا تھا۔ ا ن کے جا ٹیے والے گن کے لوگ تھے جو هل ہی دبازے‬
‫کے یعد جلے گیے۔ رنجانہ ان کے ناس کيسے هیه آبی اور ٹیحے زهین بز بنٹھ کے‬
‫ک‬‫ٹ ن‬
‫شئیس کے گ ھن یوه بز ہاتھ رکھیے ہوئے یکارایو انہوه ئے ا ئی آ یه صاػ ٌز کے ظس‬
‫ھ‬

‫اتھا کے اسے دنکھا۔‬

‫”ایو هیه جاہئی ہوه ہم آنٹہ کے قا نل کو ظطا دلوابیه۔“انہوه ئے حیسان ہو کے‬


‫اسے دنکھا۔‬

‫”ظطا دلوابیه گے ٍس کو؟ اس ما ناپ ا ٹیے بنیے کو تھائے سے لے کے جا حکا‬


‫ہے اور بی وی والے دیخ دیخ ٌز سب کو ٹبا رہے ہیه کہ اس بز لگا الضام جھونا ناٹت‬
‫ہو گبا ہے۔“‬

‫”ایو هیه اسی الضام کو طچ ناٹت ٌزنا جاہئی ہو ه۔هیه تھی دٹبا کو دیخ دیخ ٌز ٹباؤه‬
‫گی۔“جلٹمہ نہ سن ٌز یولیه۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪23‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”يبا دیخ دیخ ٌز ٹباؤ گی نہی کہ نمہاری نہن کے ساتھ سنادبی ہو بی تھی؟“‬

‫”ہاه امی هیه نہ ٹباؤه گی۔ ظسم ہهیه نہیه اتخا ٌزئے والوه کو آبی جا ہیے۔اگز ہم‬
‫تھی یوه حپ ٌز کے بنٹھے رہیه گے یو تھس هل کو ٍسی اور کی آنٹہ‪ٍ ،‬سی کی زٹ نب‪،‬‬
‫ٍسی کی يسنم ا تسے ہی ا تسے ظالموه کی ت ھن نٹ خشھئی جابیه گی۔“‬

‫نہ کہیے کے یعد اس ئے شئیس کی طسػ دنکھیے ہوئے کہا۔‬

‫”ایو ىجھے اٹئی نہن کو ایضاػ دالئے کی صسػ انک کوشش ٌز لنیے دیه نلیط۔ اس‬
‫کے لیے ىجھے آپ کی اجازت جا ہیے۔“‬

‫انہوه ئے اس کی آنکھوه کی الیجا دنکھیے ہوئے ظس اٹبات هیه ہال دنا۔ ورنہ وہ اجھی‬
‫طسح جا ٹیے تھے کہ اس ٌعاظسے هیه عسٹب کو ایضاػ ملبا صسػ انک جواب تھا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫شیف نا صیے کے یعد گھس کی صفابی سے قارغ ہو کے آبی اور سعدی کو لے ٌزبی وی‬
‫الؤنج هیه بنٹھا تھا۔ایوار تھا یو سعدی اٹئی يبابیه اور ماٹباه نیط بز ر کھے ہوم ورک لکھ‬
‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬
‫‪24‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫رہا تھا۔آبی فبذر بنیے ا ٹیے بزام هیه سو گئی تھی۔سعدی لنپ ناپ بز اٹبا مام ٌز رہا‬
‫تھا۔حب ناہس کے ذروازے هیه جابی گھمائے کی آواز آبی۔ وہ نا صیے کے یعد ہی یو گبا‬
‫تھا اب اٹئی جلدی واتس آئے بز حیسان ہو کے وہ اور سعدی دویوه ذروازے کی‬
‫سنت دنکھیے لگے۔ذروازہ کھلیے کی کی دبز تھی شیف ئے راگ االنا۔‬

‫”بشی جلدی کی مہسنان ئے آج آئے هیه۔۔۔۔ “‬

‫لبکن اس کے شہارے جلئی انک لشکی کو اندر داجل ہونا دنکھ کے وہ دویوه کھصے ہو‬
‫گیے۔سارنگ اسے لے ٌز صبدھا بشے کيسے هیه گبا اور اسے ٹبذ بز ٹٹھا دنا۔اس‬
‫کے چہسے بز تھکن کے نابزات دنکھ ٌز وہ اس سے یوال۔‬

‫”نیسے دبال سے نمہیه آرام ٌزئے کی صسورت ہے۔ نانگیه اوبز ٌز کے نکیے کے‬
‫شہارے بنٹھ جاؤ۔ هیه ناسٹہ نجھوانا ہوه تھس اٹئی وبذتسن لے لنبا۔“‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪25‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫اس ئے اب جاموسی سے ظس اٹبات هیه ہال دنایو وہ کيسے ما ذروازہ ٹبد ٌز کے ناہس‬
‫آ گبا۔ اس کے جائے کے یعداس ئے نانگیه اوبز ٌز کے ٹبذ کی تدت سے ٹبک لگا‬
‫لی۔سارنگ حب ناہس آنا یو وہ دویوه وہیه کھصے تھے۔‬

‫”نم دویوه کو ي یوه ساٹپ سونگھ گبا ہے؟“ شیف ئے کن اکھ یو ه سے اسے دنکھیے‬
‫ہوئے کہا۔‬

‫”تھابی طچ ٹبانا نہ وہی ہے نا حس کے لیے نیسے جون کی دو یونلیه جا ہیے ت ھیه۔“‬


‫اس کی نات یظس انداز ٌزئے ہوئے یوال۔‬

‫”نہ لشکی آبی کی وئیس ٹبکز ہے اور۔۔۔“ اس کی نات یوری ہوئے سے نہلے ہی سعدی‬
‫یوال۔‬

‫”تھابی نیسے دبال سے اس وفت آبی کو نہیه نلکہ انہیه وئیس ٹبکز کی صسورت‬
‫ہے۔“شیفی کے چہسے بز ًخکزاہٹ نکھس گئی دبکہ سارنگ کے غصے سے گھورئے‬
‫بز سعدی وہیه صیجبدہ ہو گبا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪26‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”حب نک نہ تھبک نہیه ہو جابی ٹب نک اسے مہمان سىجھ ٌز اس ما دبال رکھبا‬


‫نم دویوه کی سمہ داری ہے۔ شیف نم ناسٹہ ٹبا کے اسے دو اور سعدی نم نیسے‬
‫ساتھ آؤ وبذتسن گاڑی هیه رہ گئی ہیه وہ لے آنا اور اسے ناد سے دے د ٹبا۔ ىجھے‬
‫کہیه جانا ہے جلدی آ جاؤه گا۔“‬

‫اسے ذروازے کی طسػ بشھبا دنکھ ٌزسعدی فورا اس کے ٹیجھے گبا دبکہ شیف اس‬
‫کے جکم د ٹیے بز نٹہ ٹبائے ہوئے ناسٹہ ٹبائے کے لیے ًچن کی طسػ جال گبا۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫علی ئے حب سے دلزنا کو دنکھا تھا اس کے دل هیه اسے يطند دنکھیے کی جواہش ظس‬
‫اتھائے لگی تھی۔وہ یو نہلی یظس هیه ہی ا ٹیے حسن سے اسے گھانل ٌز جکی تھی۔اب‬
‫اس سے يطند ضیس نہیه ہو رہا تھا اس لیے وہ ا ٹیے دوست ناظم کے ناس جلے آئے‬
‫جو وہاه اویس جانا رہبا تھا اور وہی ناكی دوشیوه کے ساتھ انہیه وہاه لے کے گبا‬
‫تھا۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪27‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”نار۔۔ ىجھے وہ لشکی جا ہیے۔“ ناظم ئے ا ٹیے سا ویے بنٹھے علی کو جونک کے دنکھا اور‬
‫تھس ًخکزا دنا۔‬

‫”یو گونا نم تھی اس کے دیوائے ہو جکے ہو۔ لبکن نیسے نار صسػ نم ہی نہیه سارا‬
‫شہس ہی اس ما دیوانہ ہے۔“وہ حفگی سے اسے دنکھ کے کہیے لگا۔‬

‫”نہ نیسی نات ما جواب نہیه ہے۔“وہ اسے حفا ہوئے دنکھ کے یفصبل سے‬
‫ٹبائے لگا۔‬

‫”نار چہاه نک نیسی ٌعلومات ہیه وہ لشکی اتسی نہیه ہے۔ اس کی کوبی ىج یوری اسے‬
‫وہاه نک لے آبی۔ اس ما حسن دنکھ کے ز ٹبا نابی تھی دنگ رہ گنیه۔نہ صسػ نہ‬
‫نلکہ وہ انک نہیسین رقاصہ تھی تھی۔ اس لیے اس ئے ز ٹبا نابی کے سا ویے انک‬
‫ظسط رکھی کہ وہ نہاه رہے گی اور صسػ رفص يبا ٌزے گی۔لبکن اٹئی عطت ما سودا‬
‫نہیه ٌزے گی۔اس ما رفص دنکھیے کے یعد ز ٹبا نابی ئے اس کی ظسط و یظور ٌز‬
‫لی۔“ اس کی نات سن کے وہ ًجھ سو دیے ہوئے یوال۔‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬


‫‪28‬‬ ‫سارنگ از ص باحت رف یق‬

‫”عطت ما سودا ٌزنا کون جاہبا ہے۔ اگز اس سے یکاح ٌز لوه۔“ ناظم اس کی نات‬
‫سن کے ہنریے ہوئے کہیے لگا۔‬

‫”نہت سارے لوگ نہی آفس ٌز جکے ہیه۔ انک یو ز ٹبا نابی کو اس کی وجہ سے نہت‬
‫قاندہ ہو رہا ہے دوظسا دلزنا جود تھی وہاه سے جانا نہیه جاہئی۔ کہئی ہے کہ هیه‬
‫جاٹئی ہوه نہاه آئے والے لوگوه کی اصلنت یکاح ٌزئے کے یعد نیسا وہی حخاب‬
‫ہو گا دو دن کی جاندبی تھس اندھیسی رات۔“‬

‫نہ سن ٌز علی سوچ هیه بش گبا۔ وہ اس سے ىجنت ٌزئے لگا تھا۔ اس دن سے اس‬
‫کے سوا اسے ًجھ اور طجھابی ہی نہیه دے رہا تھا۔ وہ اسے ٍسی تھی طسح جاصل‬
‫ٌزنا جاہبا تھا جاہے اس کی خنئی يسضی فٹنت حکابی بشے۔‬

‫٭……٭……٭‬

‫‪Sabahat Rafique: Official‬‬

You might also like