غدودوں کا بخار-WPS Office

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 1

‫تھلیریوسس )‪(Theleriosis‬غدودوں کا بخار‪/‬چیچڑیوں کا بخار ‪/‬‬

‫ضلع لکی مروت خیبر پختونخوا کے جنوبی اضالع میں سے ایک پسماندہ ضلع ہے۔یہاں کے لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت اور‬
‫جانوروں سے وابستہ ہے۔ جانوروں میں یہاں کے لوگ زیادہ تر گائے‪ ،‬بھیڑ‪ ،‬بکری اور اونٹ پالتے ہیں۔ حالیہ سالوں میں لوگوں کا‬
‫رجحان ڈیری انڈسٹری کی طرف بڑھ گیا ہے۔ اس لیے یہاں کے لوگ اب دیسی گائیوں کے بجائے والیتی نسل یا اس کے کراس‬
‫گائے پالتے ہیں۔ والیتی نسل کے یا کراس گائے پالنے کی وجہ سے اب یہاں کے فارمز کو تھلیریوسس بیماری کی صورت میں کافی‬
‫نقصان ہو جاتا ہے۔‬

‫تھلیریوسس کو عام اصالح میں لوگ غدودوں کا بخار یا چیچڑیوں کا بخار کہتے ہیں۔یہ بیماری یک خلوی پیراساءیٹ‪ S‬تھلیریا کی وجہ‬
‫سے گائیوں‪ ،‬بھینسوں‪ ،‬بھیڑ بکری‪ ،‬اور اس طرح کی جنگلی جانوروں میں عام پائی جاتی ہے۔جو چیچڑیوں کہ وجہ سے ایک جانور‬
‫سے دوسرے جانور تک پھیلتی ہے۔ تھلیریا پیراساءیٹ بڑی کامیابی سے خون کے سفید اور سرخ خلیوں میں پروان چڑھتا ہے۔‬
‫چیچڑیاں جب کسی ایک سے خون چوستی ہے تو یہ پیراساءیٹ چیچڑیوں کے لعاب میں آجاتا ہے اور جب یہ چیچڑیاں اس جانور‬
‫سے اتر کر دوبارہ کسی صحتمند جانور کا خون چوسنے کے لیے اس کی جلد پر پنجے گاڑتی ہیں تو اس کے لعاب کے ذریعے‬
‫پیراساءیٹ‪ S‬جانور میں منتقل ہو کر پروان چڑھنے لگتا ہے۔ اس بیماری کی زیادہ تر خطرناک عالمات میں تیز بخار کا ہونا‪ ،‬غدودوں‬
‫کا سوجنا‪ ،‬بھوک کا کم ہونا‪ ،‬آ نکھوں اور ناک سے رطوبتیں نکلنا‪ ،‬سانس کا بند ہونا اور بآلخر موت واقع ہونا شامل‬

‫نقصانات‪ :‬چونکہ گرمیوں میں چیچڑیوں کی تعداد بڑھ جاتی ہیں اس لیے ان مہینوں میں یہ بیماری خطرناک حد تک جانوروں کو‬
‫متاثر کرتی ہیں۔ بچھڑوں کا مرجانا اور بڑے جانوروں میں دودھ کی پیداوار میں کمی اور اموات کی صورت میں کافی حد تک‬
‫کسانوں کا نقصان ہوجا تا ہے۔‬

‫حفاظتی اقدامات‪ :‬گرمیوں کا موسم شروع ہونے سے پہلے چیچڑیوں کی حرکات و سکنات اور ان کی جانوروں پر موجودگی کا‬
‫جائزہ لیتے رہیں اور چیچڑیوں کو تلف کرنے کے لیے کیڑے مار ادویات کا سپرے وغیرہ کروائیں۔ چیچڑیوں کی موجودگی کی‬
‫صورت میں اپنے جانور کے خون کے نمونے لیبارٹری بھجوا کر ٹیسٹ کروائیں۔ لیبارٹری سے تشخیص ہونے کی صورت میں‬
‫ویٹرنری ڈاکٹر صاحبان سے دوائی تجویز کروا کر ان کا مناسب استعمال کیا جائے۔‬

‫ڈاکٹر شبیر احمد ویٹرنری آفیسر‬

‫ضلع لکی مروت‬

You might also like