Ishq Ne Rool Dita by Alishba Rehmani Complete PDF

You might also like

Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 243

‫عشق نے رول دتا‬

‫ع‬ ‫ل‬ ‫ق‬


‫از م لشبہ رحمانی‬

‫م‬
‫کمل تاول‬
‫(کرداروں کا تعارف)‬

‫شف یعہ(شفی)‪.........‬ہیروئن‬

‫راج نت(راجو)‪........‬ہیرو‬
‫سمیرا(سمی)‪........‬راج نت کی پہلی ب یوی‬

‫مسفرہ‪........‬شف یعہ کی ح ھونی پہن‬

‫س ید وقار ‪........‬شف یعہ کے والد‬

‫کوشلبہ‪.......‬راج نت کی ماں‬

‫یہ قرب یا آج سے تین سو شال پہلے کی کہانی ہے‪......‬‬

‫ل‬
‫ک ھن یو کے اتک علیشان ب یگلے میں موجود اتک تفس پہت ہی مضطرب ت ھا‪.......‬‬

‫یہ حمعے کی شام ت ھی‪......‬ہلکی ہلکی ج یکی ح ھانی ہونی ت ھی‪......‬‬

‫موسم خزاں کی آمد آمد ت ھی‪........‬سب کچھ اح ھا چل رہا ت ھا‪....‬‬


‫ب یگلے کی م یڈیر یر موجود وہ شخص یریشانی سے دو چار ح ھولے یر یرح ھا ہو کر تنٹ ھا ت ھا‪.....‬‬

‫م یڈیر یر زتادہ یر صرف اسی کا آتا چاتا ت ھا‪......‬وہ اب ت ھی ب نہا ک ھڑا کچھ سوچ رہا ت ھا کہ اسے‬
‫تاتل کی آواز س یانی دی‪......‬‬

‫وہ جوتک کر تلیا تو شا منے اتک ‪ 20‬شال کی لڑکی ک ھڑی ت ھی‪.....‬‬

‫ہمارے سرتاج ب یک ہمیں ت ھی سمے دے دتا کرئں‪.....‬آخر ہم اب آتکی تننی ہیں‪......‬وہ‬


‫‪ 20‬شالہ لڑکی جو کہ راج نت کی ب یوی سمیرا ت ھی گوتا ہونی‪......‬اور راج نت کے تالکل مقاتل‬
‫آ کر ک ھڑی ہو گنی‪......‬‬
‫سمیرا ہم اس وقت اتک آبت چا ہنے ہیں‪....‬کر ببہ ہمیں اک یال ح ھوڑ دو اور اسی سمے پہاں سے‬
‫چلی چاءو‪......‬راج نت کسی سے ملنے تا تات کرنے کے موڈ م ییں پہیں ت ھا ‪......‬بٹھی تو وہ‬
‫م یڈیر یر آ تا ت ھا‪....‬وریہ وہ عام دتوں میں کم ہی آ تا ت ھا‪........‬‬

‫یر ہماری‪....‬سمیرا نے ات ھی اب یا ہی کہا ت ھا کہ راج نت نے ہاتھ کے اشارے سے اسے چپ‬


‫کروا دتا اور تاہر کی طرف اشارہ کر دتا‪......‬‬

‫اس تات یر سمیرا ئن فن کرنی وہاں سے تکل گنی‪......‬‬

‫اور راج نت ت ھر سے ابنی سوجوں میں گم ہو گ یا‪.......‬اس کے کاتوں میں مشلشل اتک آواز‬
‫گونج رہی ت ھی جس نے اسے نے چین کر رک ھا ت ھا‪......‬وہ چاہ کر ت ھی اس آواز سے اب یا بیچ ھا‬
‫یہ ح ھڑا تاتا‪.......‬‬
‫ت‬
‫اور ت ھر اس کے دماغ میں گزسبہ روز کا شانحہ دوتارہ چلنے لگا‪.....‬وہ آ ک ھیں موتد کر ح ھولے‬
‫یر ل نٹ گ یا‪.....‬‬

‫ل‬
‫اماں جی‪.....‬ہمیں صروری کام سے ک ھن یو سے تاہر چاتا ہے‪.....‬آپ اب یا اور سمیرا کا ج یال‬
‫رکجنے گا‪......‬راج نت نے کوشلبہ تانی سے کہا‪.....‬‬

‫ل‬
‫تن یا تم نے قکر ہو کر چاءو چب تل لوگ یہ چا نبے ہیں کہ ہم ک ھن یو کے چاھیردار راج نت‬
‫کمار کی ماں ہیں کونی ہمیں س یکٹ میں پہیں ڈال شک یا‪....‬تم یش نت ہو کر چاءو‪.......‬یہ‬
‫کہہ کر کوشلبہ تلیگ سے اتھ کر الماری کی طرف یڑھی اور اس میں سے اتک ت ھیلی تکال کر‬
‫راج نت کی طرف یڑھا دی‪.......‬‬

‫یہ ک یا ہے ماں؟؟؟‪.....‬راج نت چیران ت ھا‪....‬‬


‫یہ اتک نخفہ ہے اور یہ تم بب ہی ک ھول یا چب تم ب یک ہو چاءو‪.....‬اس سے پہلے یہ‬
‫ک ھول یا‪......‬کوشلبہ تگم نے ہدابت کی‪......‬‬

‫سہی‪....‬ماں اب مچ ھے تکل یا ہے کام کے شلشلے میں‪.....‬تم اب یا ج یال رک ھیا‪......‬یہ کہہ کر‬


‫ک‬ ‫ش‬
‫راج نت ح ھکا تو کوشلبہ نے اس کے سر یر ب یار دتا اور کہا‪......‬کہ"شدا ھی رہو اور ب ک‬
‫ی‬
‫ب یو‪.....‬‬

‫ت ھر راج نت وہاں سے چال گ یا‪.....‬‬

‫کوشلبہ اتک پہابت ہی تفیس قسم کی عورت ت ھی اگرچہ وہ ہ یدو ت ھی ل یکن مشلماتوں کی اق یدار‬
‫کی پہت عزت کرنی ت ھی‪.....‬‬
‫وہ چاہنی ت ھی کہ اشکا تن یا اتک اح ھا ایشان نبے اور لوگوں کے شاتھ چارچایہ شلوک یہ‬
‫کرے‪.....‬ک یوتکہ راج نت اتک پہت ہی غص یلہ چاگیردار ت ھا‪.....‬وہ دتک ھنے میں ابنی فطرت کے‬
‫ل‬
‫تالکل الٹ ت ھا‪......‬وہ پہابت ہی جویرو اور یر کشش توجوان ت ھا‪ .....‬ک ھن یو ت ھر کی لڑک یاں‬
‫اس سے شادی کرتا چاہ نی ت ھی ل یکن وہ کسی کو ت ھاءو ہی پہیں د بیا ت ھا‪......‬‬

‫سمیرا سے ت ھی اس نے اس لنے شادی کی ت ھی کہ اس سے اسے کافی قاتدہ ہو گا‪....‬ک یوتکہ‬


‫سمیرا جے تور کے اتک پہت یڑے چاگیردار کی اکالنی اوالد ت ھی‪......‬سو اس جے تاپ کے‬
‫تعد سب کچھ سمیرا کے سوہر کا ہی ہوتا ت ھا‪......‬‬

‫وہ تازار کے ر سنے سے گزر رہا ت ھا چب اتک نحہ اشکے گ ھوڑے کے شا منے حم گ یا‪.....‬وہ ر سنے‬
‫سے ہٹ ہی پہیں رہا ت ھا‪....‬تو راج نت کو غصہ ا گ یا‪.......‬دو تین تار راج نت نے اسے بیچ ھے‬
‫ہننے کے لنے کہا‪....‬ل یکن وہ نحہ تنٹھ اشکی طرف کنے تک تل ک ھڑا ت ھا‪....‬اور راج نت کی‬
‫تات اس نے پہیں سنی‪......‬‬
‫اس یر راج نت انے سے تاہر ہو گ یا اور گ ھوڑے سے ایر خر اس چنے کی چابب‬
‫یڑھا‪.....‬اس کے قربب پہیچ کر راج نت نے اشکا رخ موڑے تغیر اسے اتک طرف زور سے‬
‫دھک یال‪.....‬جس سے وہ اتک طرف زور سے گرا‪....‬اور نے شاچبہ اس کی جیخ تکل گنی‪.....‬‬

‫ہ‬‫پ‬
‫اچاتک ہی اتک لڑکی ت ھاگنی ہونی وہاں چی اور چنے کو ات ھاتا‪.....‬‬
‫ی‬

‫کس نے دھکا دتا تمہیں ؟؟؟‪....‬اس لڑکی نے چنے کا چہرہ ا نبے ہات ھوں کے ب یالے میں‬
‫لنے توح ھا‪.....‬‬

‫جواتا چنے نے اتک طرف ک ھڑے چابب اشارہ کر دتا‪...‬اور تلک تلک کر روتا سروع کر‬
‫دتا‪.....‬‬
‫اس لڑکی نے اتک تطر راج نت کو دتک ھا تو اس کے ما تھے یر تل یڑ گنے‪ .....‬جو کہ کسی کو‬
‫تطر تا انے کوتکہ اس کڑکی نے تقاب کر رک ھا ت ھا‪.....‬آتکھوں کے عالوہ ہر اتک چیز دتک ھنے‬
‫والوں سے مخفی ت ھی‪ ...‬ت ھر چنے کو وہیں ح ھوڑ کر وہ لڑکی راج نت کی طرف یڑھی‪......‬‬

‫راج نت توپہی نے ب یاز شا ک ھڑا ت ھا‪......‬‬

‫مچ‬ ‫س‬
‫ل‬ ‫مط‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬
‫آپ ا نبے اپ کو ھنے ک یا یں؟؟؟‪.....‬یڑے ادمی یں تو ک یا اشکا لب چان کے یں‬
‫گے عرب یوں کی‪.....‬وہ لڑکی راج نت کے مقاتل پہیچ خر ت ھٹ یڑی‪.....‬‬

‫میں کسی بیچ ذات سے سمن یدھ رک ھنے والوں سے تات پہیں کرتا‪....‬تم لوگ کیڑے ہو‬
‫کیڑے‪....‬راج نت نے ب یوری خڑھا کر کہا تو لڑکی اور اگ تگولہ ہو گنی اور اس نے‪....‬‬
‫س‬
‫اس نے راج نت کے مبہ یر ت ھیڑ مار دتا‪......‬جود کو مچ ھنے ک یا ہو؟؟‪.....‬ہم کیڑے ہیں تو‬
‫تم ک یا ہو؟؟‪....‬تم چیسے چاہل سے تو پہیر ہی ہیں چیسے ت ھی ہیں‪.......‬وہ راج نت کو جواب‬
‫دے چکی ت ھی‪....‬‬

‫راج نت کے تو چیسے تن یگے لگ گنے ‪.......‬وہ قالحال تو چپ رہا ل یکن اشکا ارادہ کام کرنے‬
‫کے تعد اس لڑکی سے تمننے کا ت ھا‪.....‬‬

‫ل یکن اچاتک اس لڑکی کا تقاب ایر گ یا‪.......‬اس یر پہلی تطر یڑنے ہی راج نت دم نخود رہ‬
‫گ یا‪......‬وہ لڑکی اس یر گڑ یڑا گنی اور مبہ دچابپ کر وہاں سے تکل گنی‪......‬ل یکن راج نت‬
‫اسی کو ت ھا گنے ہونے دتکھ رہا ت ھا‪..........‬‬
‫وہ لڑکی ت ھاگ کر س یدھا ا نبے گ ھر گنی‪.....‬اس نے بٹ سے دروازہ ک ھوال اور اتدر داچل‬
‫ہوگنی‪......‬‬

‫اتدر کچھ مہمان تنٹ ھے تھے اس کے اتا کے شاتھ‪.....‬لڑکی کی اس خرکت یر سب ت ھٹ ھک کر‬


‫رہ گنے‪......‬‬

‫اس کے اتا نے اسے گ ھوری سے توازا ‪......‬تو ت ھر وہ تاورجی چانے میں چلے گنی‬

‫شف یعہ آنی یہ ک یا ک یا آپ نے؟؟‪....‬اب تو یس چیر م یاءو ابنی‪....‬مسفرہ جو کہ شف یعہ کی‬


‫ح ھونی پہن ت ھی شف یعہ کو تاورجی چانے میں داچل ہونے دتکھ کر آہشبہ سے تولی‪.....‬‬

‫میں نے یہ سب چان توحھ کر تو پہیں ک یا‪.....‬اگر اتا ڈاب ییں گے تو میں سب شچ شچ ب یا‬
‫دوں گی‪.....‬شف یعہ نے اطمن یان سے کہا اور ک ھاتا بیانے میں مسفرہ کی مدد کرنی سروع کر‬
‫دی‪......‬‬
‫مسفرہ نے ت ھی مزتد کچھ پہیں کہا اور وہ ت ھی کام یر لگ گنی‪......‬‬

‫شف یعہ کی امی بب ہی اب یقال کر گنی ت ھیں چب وہ مخض ‪ 7‬شال کی ت ھی‪.....‬اس کے تعد‬
‫ا تکے اتا نے ہی اتکی یرورش کی‪....‬‬

‫شف یعہ کے اتو "س ید وقار" امام مسحد تھے‪.....‬سو اپہوں نے ابنی ب ین یوں کی یرورش میں‬
‫ت‬
‫اشالمی اق یدار کا چاصا ج یال رک ھا‪....‬اور اپہیں دئن کی اعلی علٹم دلوانی‪.....‬‬

‫کچھ دیر تعد ک ھاتا ب یار ہو چکا ت ھا ‪.....‬مہماتوں نے ک ھاتا ک ھاتا اور کچھ دیر تاتیں کرنے کے تعد‬
‫وہ چلے گنے‪.....‬‬

‫شف یعہ اور مسفرہ کو ا تکے اتا کے دوسیوں کے شا منے آنے سے م یع ک یا گ یا ت ھا‪...‬سو وہ شارا‬
‫وقت تاورجی چانے میں ہی رہ گنی‪......‬‬
‫ان مہماتوں میں اتک توجوان ایشا ت ھی ت ھا‪....‬جس کی تطر سے شف یعہ کو عج نب محشوس ہوا‬
‫ت ھا‪....‬وہ یزل ہو رہی ت ھی اس سے چب وہ گ ھر میں داچل ہونی ت ھی‪....‬‬

‫اس نے اس تات کا ذکر کسی سے پہیں ک یا‪...‬اسے لگا شاتد یہ اس کے اچاتک اتدر‬
‫آنےکی وچہ سے ہوا ہوگا‪......‬ل یکن دل کی ک یف نت اس کے سوچ کےتالکل من یادل‬
‫ت ھی‪.....‬‬

‫اس سے پہلے کہ وقار صاچب شف یعہ کی کالس لگانے وہ ا نبے کمرے میں چا کر سو‬
‫گنی‪.....‬‬

‫چب اس کے اتا مہماتون کو ح ھوڑ کر آنے تو اتا ارادہ شف یعہ کی کالس لگانے کا ت ھا‬
‫ل یکن‪.....‬اسے سوتا تا کر اپہوں نے یہ کال کل یر مل یوی کر دتا‪.....‬‬
‫راج نت چب وہاں سے ا نبے شفر یر تکال تو اس کا دت ھان شف یعہ کی تاتوں اور چہرے سے‬
‫ہٹ ہی پہیں ت ھا رہا‪.....‬‬

‫اس نے کنی تار کوشش کی کہ وہ اب یا دت ھان ب یا لے‪....‬ل یکن تنیجیا وہ تاکام رہا‪......‬‬

‫اسے کام کے شلشلے میں ادھے تور چاتا ت ھا‪.....‬وہ شفر اک یال کرنے کا ہی عادی‬
‫ت ھا‪...‬چاہے طوتل ہی ک یوں یہ ہو‪......‬‬

‫شف یعہ سے تو پہلے وہ ا نبے نے عزنی کا تدلہ لن نے کا ارادہ رک ھیا ت ھا‪.....‬ل یکن اشکا دل اشکے‬
‫دماغ یر عالب آ رہا ت ھا‪......‬‬
‫ل یکن ان سب کو سوجوں کو یڑے کر کے اس کے ذہن میں اتک یرق نب آنی‪...‬جس سے‬
‫اس کے دل کی تات ت ھی رہ چانے اور دماغ کی ت ھی‪.....‬‬

‫وقت گزرتا گ یا اور صیح سے شام ہو گنی‪.....‬ہر سو ب یال رتگ ح ھا گ یا‪....‬اور خزاں کی آمد آمد‬
‫ت ھی جس کی وچہ سے سردی ہو گنی ت ھی شام ڈھلنے ہی‪......‬‬

‫اس یر غ یودگی طاری ہو رہی ت ھی ‪.....‬سو اس نے سوچا کہ کسی چگہ یر رک کر اسے آرام کر‬
‫لن یا چا ہننے اور ت ھر صیح تافی کا شفر کرتا چا ہننے‪.....‬‬

‫ت ھوڑا شا ہی آگے چاکر اسے سرانے تطر آ گ یا‪.....‬تو اس نے پہیں رات یسر کرنے کا‬
‫سوچا‪.....‬‬
‫سمیرہ پہت ہی غ یاش اور تیز یرار لڑکی ت ھی‪.....‬اشکا دل راج نت یر آ گ یا ت ھا‪.....‬ل یکن اشکی‬
‫ب یوی ہونے کے تاوجود راج نت نے اسے کٹھی ب یار ت ھری تطر تک سے یہ دتک ھا ت ھا‪......‬‬

‫اسے یہ تات پہت چننی ت ھی‪......‬سمیرہ کسی یہ کسی طرح راج نت کو ابنی چگہ ماتل کرتا‬
‫چاہنی ت ھی‪......‬‬

‫اسی لنے وہ جوب شجنی دھجنی ت ھی‪......‬‬

‫داسی میرا ہرے رتگ کا لہ یگا کدھر ہے‪......‬؟؟‪..‬سمیرہ غصے میں چالنی‪.....‬‬

‫وہ تانی شا آ تکے ص یدوق میں ہی رک ھا ت ھا میں نے اسے‪....‬داسے نے ڈر ڈر کر جواب‬


‫دتا‪...‬ک یوتکہ سمیرہ پہابت ہی نے رحم اور تد تمیز ت ھی‪....‬اکیر داسی کی علط یوں یر وہ اپہیں‬
‫کوڑے لگواتا کرنی ت ھی‪.....‬‬
‫کوشلبہ نے اسے کافی تار سمچ ھانے جی کوشش کی ل یکن وہ یہ مانی‪.....‬‬

‫کوشلبہ جس طرح کی پہو چاہنی ت ھی سمیرہ اس کے تالکل الٹ قسم کی ت ھی‪....‬‬

‫کوشلبہ نے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ ا نبے لنے کونی دل کی اح ھی پہو ڈھوتڈے گی‬

‫اتا میں نے چان توحھ کر ایشا پہیں ک یا ت ھا‪...‬اگر مچ ھے ببہ ہوتا کہ گ ھر میں مہمان تنٹ ھے ہون‬
‫گے تو میں کٹھی اس طرح سے پہیں کرنی‪.....‬شف یعہ نے ابنی صقانی تیش کی‪.....‬‬

‫تو ت ھر ک یوں ک یا ایشا؟؟‪....‬کونی وچہ تو ہو گی تا؟؟‪...‬وقار صاچب ضیط کنے تولے‪.....‬‬


‫ت ھر شف یعہ نے راج نت کے دھکا د نبے سے ل یکر تقاب ایرنے تک کی شاری رواداد س یا‬
‫دی‪....‬‬

‫ک یا؟؟‪...‬تمہارا تقاب ت ھرے تازار مین کھل گ یا ت ھا‪.....‬تمہیں کچھ غیرت ت ھی ہے‬
‫ک یا‪.....‬اویر سے غیر مرد کے مبہ لگ پہی ت ھی‪....‬وقار صاچب چیراتگی اور غصے کے عالم‬
‫میں ت ھڑک ا تھے‪.....‬‬

‫اتا اس نے سہ یل( چنے) کو دھکا دتا ت ھا‪.....‬میں کیسے چپ کر چانی‪.....‬شف یعہ ت ھی سروع‬
‫ہو گنی‪....‬‬

‫وقار صاچب تغیر کچھ تولے ئن فن کرنے گ ھر سے تاہر تکل گنے‪....‬تو شف یعہ نے شکھ کا‬
‫شایس ل یا اور ت ھر وہ نخن یاں ل یکر تنٹھ گنی(شف یعہ نخن یوں یر آب ییں اور اچاد بث کن یدہ کرنی‬
‫ت ھی)‪.....‬اشکی ب یانی گنی نخن یان قاتل دتد ہونی ت ھی‪....‬‬
‫راج نت کے لنے اس کے دل مین زہر ت ھر چکا ت ھا‪.....‬ک یوتکہ وہ عام لوگوں کو کیڑے سمچ ھیا‬
‫ت ھا‪....‬‬

‫شف یعہ کے دماغ میں کل کا وافعہ قلم کی طرح چل رہا ت ھا کہ اچاتک دروازے یر دس یک‬
‫ہونی‪.....‬وہ ات ھی چادر سے مبہ ڈھاب یا اور دروازے کی چابب یڑھ گنی‪....‬گ ھر میں اس وقت‬
‫وہ اک یلی ت ھی‪....‬‬

‫اس نے دروازہ ک ھوال تو شا منے اتک ‪ 17،18‬شالہ لڑکی ہاتھ میں ت ھال لنے ک ھڑی ت ھی جسے‬
‫کیڑے سے ڈھاب یا گ یا ت ھا‪.....‬‬

‫جی کس سے ملیا ہے آتکو؟؟‪..‬شفیرہ اشکا سر تا تا تغور چایزہ لننے کے تعد اس سے توح ھا‬

‫آپ شف یعہ ہی ہین تا؟‪..‬مچ ھے یہ آتکغو یہ د بیا ت ھا‪.....‬یہ کہہ کر اس لڑکی نے وہ تکڑی اور‬
‫اس کے اویر کیڑا ہ یاتا‪....‬تو اشکا مبہ کھال کا کھال رہ گ یا‪.....‬‬
‫اس ت ھال میں پہت ہی قٹمنی شاڑھی اور زتورات تھے‪.....‬‬

‫یہ کس نے ت ھیحا ہے سب کچھ ؟؟ شف یعہ اب مدعے یر آ چکی ت ھی‪....‬‬

‫اس لڑکی نے کونی جواب یہ دتا اور وہاں سے ت ھاگ گنی‪....‬‬

‫شف یعہ ہکا تکا رہ گنی کہ یہ لڑکی کون ت ھی جو اسے ابنی قٹمنی چیزئں دے کر تغیر کچھ ب یانے‬
‫ت ھاگ گنی‪.....‬‬

‫اس نے سوچا کہ اس لڑکی کے بیچ ھے چانے ل یکن وہ لڑکی تل ت ھر میں آتکھوں سے اوح ھل ہو‬
‫گنی‪....‬‬
‫اب شف یعہ یہ سوچ کر یریشان ت ھی کہ وہ اتا کو ک یا ب یانے گی اور ک یا اتا اس کی تات یر‬
‫تفین کرئں گے‪......‬‬

‫پہرچال اسے وہ جوڑا اور زتورات پہت یس ید انے تھے‪.....‬‬

‫وہ اپہیں ا نبے ا نبے شاتھ لگا کر جود کو آ تننے میں دتک ھنے لگی‪.....‬اسے قٹمنی چیزئں پہن یا یس ید‬
‫ت ھا ل یکن اس کے اتا اپہیں زتادہ قٹمنی ل یاس پہیں پہننے د نبے تھے‪....‬‬

‫سو وہ جوش ت ھی ت ھی اور چیران ت ھی اس جوڑے کو تاکر‪.....‬‬

‫راج نت نے رات سرانے میں یسر کی اور صیح ہونے ہی دوتارہ شفر یر تکل گ یا‪....‬‬

‫وہ کل والے فصے کو دماغ سے تکال ہی پہین تا رہا ت ھا‪.....‬‬


‫اس نے سوچا شاتد یہ وقنی حمار ہے ل یکن قسمت کا کچھ اور ہی ارادہ ت ھا‪.......‬‬

‫م‬
‫جے تور پہیچ کر اس نے اب یا کام چلدی سے کمل ک یا اور گ ھر وایسی کی راہ لی‪.......‬‬

‫ل‬
‫اس کا ارادہ ک ھن یو پہیچ کر ا بنے تالن یر عمل کرتا ت ھا‪....‬جو کہ اس نے شف یعہ سے تدلہ لن نے‬
‫کے لنے ب یاتا ت ھا‪.......‬‬

‫دل اور دماغ کی ج یگ میں قالحال دماغ تازی لے گ یا ت ھا‪......‬‬

‫ادھر وقار صاچب کے دماغ میں کچھ اور ہی چل رہا ت ھا‪.....‬‬


‫اپہوں نے ا نبے اتک شاگرد کو ا نبے تاس کسی صروری موضوع یر تات کرنے کے کنے تالتا‬
‫ت ھا‪......‬‬

‫یہ اتکا وہی شاگرد م یین ت ھا جو کہ اس دن ان کے گ ھر اتا ت ھا‪....‬‬

‫تن یا مچ ھے تم سے اتک تات توح ھنی ت ھی؟؟‪....‬وقار صاچب نے کرسی یر یراحمان ہوکر‬
‫کہا‪.....‬‬

‫جی توح ھنے اس یاد‪....‬م یین نے کہا‪...‬‬

‫تن یا ک یا تم میری تننی سے شادی کرتا یس ید کروگے ک یوتکہ مچ ھے تم سے زتادہ قاتل لڑکا ابنی تننی‬
‫کے لنے پہیں ملے گا‪....‬وقار صاچب مدعے کی تات یر انے‪....‬‬
‫یہ کہا کہہ رہیں ہیں آپ؟؟‪...‬م یین چیران ت ھا‪....‬‬

‫تن یا میں تم یر ابنی مرضی مشلط پہین کروتگا ق یصلہ تمہارے ہاتھ میں ہے‪.....‬ماں تاپ تو‬
‫ت‬
‫تمہارے ج یات پہیں وریہ یہ تات میں ان سے کرتا‪......‬وقار صاچب نے ھمل یرقرار‬
‫رک ھا‪....‬‬

‫ت ھیک ہے اس یاد میں ب یار ہوں شادی کے لنے‪.....‬م یین نے وقت صا تع کئ تغیر چامی ت ھر‬
‫دی‪....‬ک یوتکہ دل ہی دل میں وہ ت ھی پہی چاہ یا ت ھا‪......‬‬

‫وہ شف یعہ کو بب سے یس ید کرتا ت ھا چب اس نے اسے پہلی تار دتک ھا ت ھا النبہ شف یعہ بب‬
‫ح ھونی ت ھی‪.....‬‬

‫مچ ھے تم سے پہی ام ید ت ھی‪....‬تم میرا عرور ہو م یین‪....‬وقار صاچب نے جوسی سے اسے گلے‬
‫لگا ل یا‪......‬‬
‫تن یا اگلے حمعے کو شادگی سے ہی تکاح ہوگا تمہارا اور شف یعہ کا یس تم کچھ پہت اج یاب کو تال‬
‫لن یا‪......‬وقار صاچب نے اب یا تالن ب یاتا‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے اس یاد چیسی آتکی مرضی ‪......‬م یین جوسی سے پہال ت ھا ل یکن وہ وقار صاچب کے‬
‫شا منے توں جوسی کا اظہار پہیں کر شک یا ت ھا سو صیر سے کام لے رہا ت ھا‬

‫وقار صاچب کا یس اتک ہی کام رہ گ یا ت ھا‪....‬شف یعہ کو تکاح کے تارے میں ب یاتا‪......‬‬

‫قسمت ت ھی عج نب عج نب پہلو دک ھا رہی ت ھی‪....‬ل یکن آخر دعاءوں سے قسمت تدلی چا شکنی‬
‫ہے‪......‬‬

‫م یین ت ھر ا نبے گ ھر چال گ یا‪.....‬‬


‫م یین ت ھی وقار صاچب کی طرح پہت ہی دئن کا تاشدار ت ھا‪...‬اور اتکا یس یدتدہ شاگرد‬
‫ت ھا‪.....‬اشکے والدئن کا اب یقال ‪ 6‬یرس پہلے اتک چادنے میں ہو گ یا ت ھا‪....‬اس کے تعد‬
‫م یین کی یرورش اور دتکھ ت ھال وقار صاچب نے ہی کی ت ھی‪....‬‬

‫شف یعہ نے وقار صاچب اور مسفرہ کے وایس آنے سے پہلے ہی وہ جوڑا اور زتور ح ھیا‬
‫دنے‪......‬‬

‫کچھ ہی دیر تعد مسفرہ آ گنی‪.....‬‬

‫تمہیں ک یا ہوا ہے شف یعہ؟؟؟‪ ....‬مسفرہ نے شف یعہ کو گم سم دتکھ خر توح ھا ‪.....‬‬


‫شف یعہ نے کونی جواب یہ دتا‪...‬‬
‫ح‬
‫میں نے توح ھا کہ ک یا ہوا تمہیں؟؟‪....‬مسفرہ نے اشکو ھیچھورا‪.....‬‬

‫کچھ ت ھی پہیں ہوا‪....‬شف یعہ نے ابنی گ ھیراہٹ ح ھیانی چاہی‪....‬‬

‫کچھ یہ کچھ تو ہوا ہے‪...‬اب چلدی چلدی ب یاءو ک یا ہوا ہے؟؟‪.....‬مسفرہ نے ایرو اچکا کر‬
‫کہا‪....‬‬

‫کہا یہ کچھ پہیں ہوا‪.....‬تو تو تادشاہ کے س یاہ یوں سے ت ھی زتادہ توحھ گچھ کرنی‬
‫ہے‪.....‬شف یعہ نے چقگی سے کہا‪.....‬‬

‫ا نبے میں ہی وقار صاچب گ ھر میں داچل ہونے‪.....‬ان کے قدمون کی چاپ سے ہی شف یعہ‬
‫اور مسفرہ کو ببہ چل چا تا ت ھا کہ ا تکے اتا گ ھر آ گنے ہیں‪.....‬‬
‫شالم نج یو‪....‬وقار صاچب نے تاآواز تلید شالم ک یا‪...‬‬

‫وعلیکم اشالم اتا‪....‬دوتوں نے مشیرکہ جواب دتا‪.....‬‬

‫کیسے ہیں آپ اتا؟؟‪....‬مسفرہ نے اپہیں تانی کا گالس ت ھمانے ہونے توح ھا‪....‬‬

‫ت ھیک ہوں تن یا‪...‬شف یعہ مچ ھے تم سے اتک صروری تات کرنی ہے‪....‬گالس ت ھام کر وقار‬
‫صاچب شف یعہ کی طرف م یوچہ ہونے‪....‬‬

‫جی اتا تو لنے‪....‬شف یعہ نے ہحکحانے ہونے کہا‪..‬‬

‫تن یا میں نے تمہارے لنے اتک ق یصلہ ک یا ہے‪....‬ام ید ہے کہ تم میرا مان رک ھو گی اس‬
‫ق یصلے کو ق یول کر کے‪......‬وقار صاچب نے ملیحاببہ کہا‪....‬‬
‫جی اتا مچ ھے آپ یر تورا ت ھروسہ ہے آپ میرے لنے جو ت ھی ق یصلہ کرئں گے وہ پہیر ہی ہو‬
‫گا‪.....‬شف یعہ نے اطمن یان کا مطاہرہ ک یا‪.....‬‬

‫مچ ھے تم سے پہی ام ید ت ھی‪.....‬مچ ھے تفین ت ھا کہ تم میرے ق یصلے کی عزت کرو‬


‫گی‪......‬وقار صاچب کی جوسی کا کونی ت ھکایہ پہیں ت ھا‪.....‬‬

‫و یسے اتا آپ نے کون شا ق یصلہ ک یا ہے؟؟؟‪...‬مسفرہ نے ت ھی گف یگو میں چصہ ل یا‪.....‬‬

‫اگلے حمعہ کو م یین اور شف یعہ کا تکاح ہے‪.....‬وقار صاچب نے جواب دتا‪......‬‬

‫ک یا ؟؟؟‪..‬مارے چیرت کے مسفرہ کے مبہ سے یس اب یا ہی تکل تاتا‪....‬‬


‫شف یعہ کو تو چیسے شابپ ہی سوتگھ گ یا ت ھا‪...‬وہ تالکل شاکت سی ہوگنی یہ سن کر‪.....‬‬

‫اتا ات ھی شف یعہ صرف سیرہ شال کی ہے‪....‬آپ اب نی چلدی اشکی شادی ہیسے کر شکنے‬
‫ہیں‪.....‬مسفرہ کو تو ا بنے کاتوں سنی یر تفین یہ آ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫میں یس ابنی ذمہ داری چلد از چلد توری کرتا چاہ یا ہوں‪...‬تم لوگوں کا میرے عالوہ ہے ت ھی‬
‫کون‪...‬اگر مچ ھے کچھ ہو گ یا تو‪....‬وقار صاچب نے صرف اب یا ہی کہا ت ھا کہ شف یعہ نے اتکی‬
‫تات کاٹ دی‪.....‬‬

‫یس کر دئں اتا‪....‬ایسی تاتیں یہ ک یا کرئں‪.....‬میں ب یار ہوں تکاھ کے لنے‪....‬شف یعہ یرہمی‬
‫سے تولی‪.......‬‬

‫ہمیں تفین ت ھا تم یر ‪.....‬تم ہمارا عرور ہو شف یعہ ‪....‬وقار صاچب نے یہ کہہ کر شف یعہ کو‬
‫سننے سے لگا ل یا‪.....‬‬
‫م‬
‫ل یکن مسفرہ ات ھی ت ھی طمین پہین ت ھی‪...‬ل یکن قالحال وہ چاموش ہو گنی‪.....‬‬

‫راج نت گ ھر وایس آ چکا ت ھا‪.....‬اسے یس اب ا بنے تالن یر عمل کرتا ت ھا‪......‬‬

‫یرتام ماں‪......‬راج نت نے کوشلبہ کے کمرے میں داچل ہو کر کہا‪.....‬‬

‫چننے رہو میرے چنے‪.....‬کوشلبہ جو کہ کچھ یڑھ رہی ت ھی وہ ح ھوڑ کر وہ راج نت سے محاطب‬
‫ہونی‪.....‬‬

‫کیسی ہو اماں؟؟‪....‬راج نت نے چاکر اب یا سر کوشلبہ کی گود میں رکھ ل یا‪....‬‬


‫تن یا میں ت ھیک ہوں‪...‬تم کیسے ہو اور تمہارا کام سہی سے ہو گ یا ک یا؟؟؟‪...‬کوشلبہ نے ابنی‬
‫اتگلیاں اشکے تالون میں چالنے ہونے توح ھا‪....‬‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت‬


‫سب ت ھیک سے ہو گ یا اماں‪....‬راج نت نے آ یں موتد لی‪.....‬‬

‫بنی دتو کیسے ہیں آپ؟؟‪....‬سمیرا ت ھی راج نت کی وایسی کی چیر تاکر وہاں پہیچ گنی‪.....‬‬

‫ت‬
‫ت ھیک ہوں میں‪....‬راج نت نے سرد مہری سے آ ک ھیں موتدے ہی کہا‪....‬‬

‫آپ ہم سے کٹھی یرتم سے ت ھی تات کر ل یا کرئں‪.....‬سمیرا نے توپہی ک ھڑے ک ھڑے‬


‫یرہمی سے کہا‪.....‬‬
‫ل یکن راج نت نے کونی جواب یہ دتا‪......‬‬

‫اس یر تو چیسے سمیرا کو تن یگے لگ گنے‪.....‬‬

‫ماں شا‪....‬آپ ہی ا نبے تیر کو سمچ ھاتیں کہ ہم اتکی تننی ہیں‪....‬ہم سے یرتم کرتا تو دور یہ تو‬
‫ہمیں یرتم کی درسنی سے دتک ھنے تک پہیں‪.....‬سمیرا نے شکابنی اتداز میں کہا‪....‬‬

‫راج نت تن یا‪....‬کونی ابنی تننی کے شاتھ ایشا کرتا ہے ک یا‪....‬ک یوں ہر سمے اس یر کرودھ‬
‫کرنے ر ہنے ہو‪....‬کوشلبہ نے زرا تات کو سنٹ ھال یا چاہا‪......‬‬

‫ماں اشکو کہیں کہ اس سمے ہمیں وسرام کرتا ہے ہم پہت ت ھک گنے ہیں یہ پہاں سے‬
‫چلی چانے‪.....‬ہم اتک آبت چا ہنے ہیں‪.....‬راج نت رغ یدار لہچے میں توال‪......‬‬

‫ت ھیک ہے تن یا‪....‬‬
‫سمیرا اسے وسرام کرنے دو تعد میں تات کر لن یا‪.....‬کوشلبہ نے تلیگ سے اتھ کر سمیرا‬
‫سے کہا‪....‬اور ت ھر کمرے سے تاہر چکی گییں‪.....‬‬

‫سمیرا ت ھی ئن فن کرنی وہاں نے تکل گنی‪......‬‬

‫شام کو راج نت اسی تازار میں اتا چہاں اشکی اور شف یعہ کی مالقات ہونی ت ھی‪.....‬وہ شف یعہ‬
‫کے تارے میں چاب یا چاہ یا ت ھا بٹھی تو وہ ا نبے مقصد میں کام یاب ہو شک یا ت ھا‪.....‬‬

‫تات سیو‪....‬اس دن جو لڑکی اور نحہ پہاں یر تھے ک یا تم ا تکے تارے میں چا نبے‬
‫ہو‪.....‬راج نت نے اتک دکاتدار سے توح ھا‪.....‬‬

‫اح ھا وہ لڑکی جس نے آنخو ت ھیر مارا ت ھا سرکار‪....‬اس ادمی نے کہا‪.....‬‬


‫تدلے میں راج نت نے اسے جونخوار تطروں سے دتک ھا‪....‬اسے پہت غصہ آتا ل یکن قالحال وہ‬
‫ضیط کر گ یا‪....‬‬

‫ہاں وہی لڑکی‪...‬راج نت نے ضیط کرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫وہ لڑکی تو مولوی س ید وقار کی تننی ہے‪.....‬اور وہ نحہ ا تکے مدرسے میں ہی ہوتا ہے‪.....‬اس‬
‫ادمی نے جواب دتا‪......‬‬

‫ا تکے مدرسے کے تارے میں تم مچ ھے کچھ ب یا شکنے ہو ک یا‪....‬کہ کہاں ہے؟؟‪....‬راج نت‬
‫نے مزتد معلومات چاصل کرنی چاہی‪.....‬‬

‫جی وہ دو گلیاں ح ھوڑ کر ہی ہے اتکا مدرسہ اور اسی گلی میں ہی ر ہنے ہیں وہ‪....‬اس ادمی‬
‫نے راج نت کو سب کچھ ب یا دتا‪.....‬‬
‫ت‬
‫اب تم د ک ھنی چاءو لڑکی کہ تمہارے شاتھ ک یا ہونے واال ہے‪...‬‬

‫یہ کہہ کر راج نت سیطانی مشکراہٹ مشکراتا‪......‬‬

‫ماں شا آپ ک یوں پہیں سمچھانی راج نت کو‪....‬وہ ہم سے ہر سمے کرودھت ر ہنے‬


‫ہیں‪.....‬ہم نے آخر کویشا ایشا تاپ کر دتا ہے کہ وہ ایشا کرنے ہیں‪.....‬ک ھانے کے‬
‫دوران سمیرا نے دہانی دی‪....‬‬

‫ہم اسے سمچ ھانے ہیں ل یکن وہ ہماری اتک پہیں سن یا‪.....‬کوشلبہ نے اب یا دقاع ک یا‪.....‬‬
‫آپ اتک تار ان سے روتھ چاتیں ماں شا ت ھر آتکو م یانے کے لنے وہ کچھ ت ھی کرشکنے‬
‫ہیں‪.....‬اور آپ ما نبے کا یرس یاءو ت ھی پہی رک ھیا کہ وہ ہمیں تننی واال سوت ھاگبہ دئں‪....‬سمیرا‬
‫نے ا نبے وچار ب یانے‪.....‬‬

‫یر ہم ا یسے کیسے؟؟کوشلبہ صرف اب یا ہی کہہ تانی‪....‬‬

‫کر ببہ کر کے ماں شا ہماری تات مان لیں‪....‬سمیرا نے الیحا کی‪....‬‬

‫تو کوشلبہ نے مخض سر اب یات میں ہالنے یر اک یقا ک یا‪....‬‬

‫دھن یواد ماں شا‪.....‬ہم پہت یرسن ہیں آج‪....‬آپ ہم یر پہت یڑا اتکار کرنے چا رہی‬
‫ہیں‪.....‬سمیرا ا تکے گلے آ لگی‪....‬‬
‫یس یس تیری ہم تم یر اتکار پہیں کر رہے ‪....‬یس ا نبے چنے کا ج یون اح ھا کرتا چا ہنے‬
‫ہیں‪....‬کوشلبہ نے اسے جود سے دور ک یا اور رسونی سے تاہر آ گنی‪....‬‬

‫وقار صاچب کی مسحد کے تارے میں ببہ کر کے اب اشکا ارادہ مسحد چانے کا ہی ت ھا‪.....‬‬

‫پہلے تو اس نے سوچا کہ وہ شف یعہ کے گ ھر چانے ل یکن وہ سب صقانی سے کرتا چاہ یا ت ھا‬


‫اسی لنے مسحد کا ابیحاب ک یا‪.....‬‬

‫چب وہ مصحد کے تاہر پہیچ گ یا تو اس کے دل میں اتک ہول شا ات ھنے لگا‪....‬اسے گ ھین‬
‫ہونے لگی‪....‬ل یکن وہ ا نبے آپ یر قاتو تا گ یا‪.....‬‬
‫وہ مسحد میں داچل ہونے ہی واال ت ھا کہ اتک آدمی اس کے پہلو میں سے گزر کر اتدر‬
‫گ یا‪....‬ل یکن اس نے ا بنے جونے تاہر ہی ا تار دنے‪.....‬راج نت اس یر چیران ت ھا ل یکن اسے‬
‫ت ھی پہی پہیر لگا کہ وہ جونے تاہر ہی ا تار دے‪.....‬‬

‫وقار صاچب کی مسحد یہ زتادہ یڑی ت ھی یہ زتادہ ح ھونی‪....‬اس مسحد میں اتک وسیع صحن ت ھا‬
‫چہاں تماز یڑھی چانی ت ھی‪....‬اور پہاں یر تین کمرے ت ھی تھے‪....‬ک یوتکہ پہاں نخوں کو قرآن‬
‫تاک ت ھی یڑھاتا چا تا ت ھا اور کافی چد تک چنے تنٹم تھے جو کہ وہیں یر ر ہنے تھے‪......‬‬

‫راج نت توری مسحد کا تطارا کرنے کے تعد راہداری سے گزر رہا ت ھا کہ اسے اتک کمرے سے‬
‫کچھ آوازئں آنی‪.....‬وہ ت ھٹ ھک کر رکا‪.....‬وہ آواز اتک کمسن لڑکی کی ت ھی‪....‬پہت ہی‬
‫جوتصورت آواز‪....‬اس نے عور ک یا تو شاتھ ہی کچھ نخوں کی ت ھی آوازئں آ رہی ت ھیں‪....‬وہ‬
‫وہیں کمرے کے تاہر ک ھڑا شاری آوازئں سن رہا ت ھا‪.....‬‬

‫اسے لڑکی کی آواز پہت ب یاری لگی‪....‬وہ تو اسی میں ہی ک ھو گ یا ت ھا‪.....‬‬


‫بٹھی راج نت کی یشت سے اتک نحہ ت ھاگ کر آتا اور چلدی چلدی میں راج نت سے تکرا‬
‫گ یا‪.....‬‬

‫کس کی ہمت ہونی ہمیں دھکا د نبے کی‪....‬راج نت غصے میں توال ل یکن اشکی آواز زتادہ تلید‬
‫یہ ت ھی‪....‬‬

‫راج نت نے مڑ کر دتک ھا تو یہ وہی نحہ ت ھا جسے ا سنے دھکا دتا ت ھا‪....‬‬

‫تطر پہیں ا تا ک یا تمہیں؟؟‪...‬راج نت ت ھر گوتا ہوا ل یکن اب کی تار وہ غصے میں پہیں ت ھا‪....‬‬

‫نحہ چاموش رہا ‪.....‬‬


‫تم تو لنے ک یوں‪....‬راج نت اب یا ہی کہہ تاتا ت ھا کہ اچاتک اس کمرے کا دروازہ کھال‪....‬اس‬
‫وقت اشکی یشت دروازے کی طرف ت ھی‪...‬وہ مڑتا کہ اشکے بیچ ھے سے کونی یشوانی آواز‬
‫آنی‪.....‬‬

‫کوں ہیں آپ؟؟؟اس آواز یر راج نت تلیا‪....‬‬

‫آپ پہاں ک یا کر رہے ہیں؟؟‪...‬اور سہ یل کو ک یوں ڈرا رہے ہیں؟؟ لڑکی نے سہ یل کو‬
‫سہمے دتکھ کر کہا‪.....‬‬

‫لڑکی نے چادر سے تقاب کر رک ھا ت ھا‪....‬ل یکن راج نت نے اسے پہحان ل یا‪........‬‬

‫ارے آپ تو وہی تازار والی ہیں تا ‪....‬راج نت نے چہک کر کہا‪....‬جی من یوہی ہوں‪.....‬لڑکی‬
‫نے جواب دتا‪.....‬‬
‫آتکا پہاں کونی کام پہیں اپ فورا پہاں سے چاتیں‪....‬شف یعہ(لڑکی) نے سرد مہرئ سے‬
‫کہا‪....‬‬

‫ہم جو کام کرنے آتیں ہیں اسے تورا کنے ب یا پہیں چاتیں گے‪...‬راج نت نے اطمن یان سے‬
‫کہا‪.....‬‬

‫ا نبے کام چا کر کہیں اور تورے کرئں ‪.....‬مسحد میں آتکا کونی کام پہیں‪....‬شف یعہ ت ھر‬
‫تولی‪......‬‬

‫ت‬
‫د ک ھیں میں آپ سے اس دن کے لنے گسمہ ما تگنے آتا ہوں‪....‬اس دن چلدی چلدی میں‬
‫میں نے پہت علط کر دتا ت ھا‪....‬راج نت نے صرف اب یا ہی چہا ت ھا کہ شف یعہ اس یر ت ھٹ‬
‫یڑی‪......‬‬
‫آتکا ک یا معافی کے التق پہیں‪...‬ل یکن معاف ک یآ آتکو‪....‬اب پہاں سے چلے چاتیں‪...‬شف یعہ‬
‫کچھ سننے کے موڈ میں پہیں ت ھی‪......‬سو یہ کہہ کر وہ وہاں سے چلی گنی‪.....‬‬

‫راج نت دابت تیس یا رہ گ یا‪....‬اب اشکے تدلے کی آگ مزتد دہک چکی ت ھی‪......‬اس نے‬
‫سوچ ل یا تگا کہ اب اسے ب یار کا پہیں زیردسنی کا سہارا لن یا ہے‪......‬‬

‫وہ ت ھی اشکے بیچ ھے مسحد سے تاہر تکل گ یا اور شف یعہ کو چانے دتک ھنے لگا‪.....‬اس کو گ ھر کا‬
‫ت ھی ببہ چل چکا ت ھا‪......‬وہ اب اور زتادہ یر جوش ت ھا‪.....‬‬

‫وہ تازا گ یا اور اس نے اتک جوتصورت شا جوڑا خرتدا‪....‬‬


‫ہ‬
‫شف یعہ چب گ ھر میں ہیچی تو مسفرہ گ ھر یر ہی ت ھی‪....‬اشکو توں غصے میں آنے دتکھ کر‬
‫مسفرہ ت ھی چیران ت ھی‪.....‬‬

‫اب تمہیں ک یا ہوا؟؟‪...‬مسفرہ نے تل یگ کی چادر ت ھیک کرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫ک‬ ‫ت‬
‫کچھ پہیں ہوا‪...‬شف یعہ نے یہ کہا اور ت ھر تلیگ یر ک نٹ کر آ یں موتد یں‪....‬‬
‫ل‬ ‫ھ‬

‫مسفرہ کو اتدازہ ت ھا کہ کچھ ہوا ہے ل یکن اس نے قالحال شف یعہ کو اک یلے ح ھڑتا ہی م یاسب‬
‫سمچ ھا‪.....‬‬

‫اتک دم دروازے یر دس یک ہونی تو مسفرہ دروازے کی طرف ل یکی‪...‬دروازے یر اتک لڑکی‬


‫ہاتھ میں اتک ت ھال لنے ک ھڑی ت ھی‪....‬‬

‫جی تولیں ک یا کام ہے؟؟مسفرہ نے توح ھا‪.....‬‬


‫شف یعہ آپ ہیں ک یا؟؟ل یکن نے جواب کے نحانے سوال کر دتا‪.....‬‬

‫پہیں میں شف یعہ پہیں ہوں ل یکن جو ت ھی کال ہے آپ مچ ھے ب یا دئں میں تعد میں اسے ب یا‬
‫دوں گی‪.....‬مسفرہ تک تک ت ھال کو ہی دتکھ رہی ت ھی‪.....‬‬

‫یہ مچ ھے شف یعہ کو د بیا ہے ک یا آپ اتکو یہ دے دئں گی؟؟؟لڑکی گوتا ہونی اور ت ھال مسفرہ‬
‫کی طرف یڑھا دی‪.....‬‬

‫جی میں دے دوں گی‪....‬یہ کہہ کر مسفرہ نے ت ھال ت ھام لی‪....‬‬

‫یہ کس نے ت ھیحا ہے؟؟مسفرہ نے تف ییش کرنی چاہی‪.....‬‬


‫یہ تو پہیں ب یا شکنی میں‪...‬یہ کہہ کر لڑ کی وہان سے ت ھاگ گنی‪.....‬‬

‫اور مسفرہ چیراتگی سے ت ھال کو دتک ھنے لگی‪.....‬‬

‫اچاتک اشکی تطر کچھ دور ک ھڑے میین یر یڑی‪....‬تو اسے یہ طے کرنے میں صرف اتک‬
‫تل ہی لگا ت ھا کہ یہ م یین کا کام ہے‪.....‬‬

‫اشکو م یین تالکل ت ھی اح ھا ایشان پہیں لگ یا ت ھا‪....‬اسے نخین سے ہی اتدازہ ت ھا کہ وہ شف یعہ‬


‫کو اح ھی تطر سے پہیں دتک ھیا ت ھا‪....‬‬

‫اسی لنے وہ اس شادی کے جق میں پہیں ت ھی‪.....‬‬

‫ت ھال کو دتکھ کر اشکا دل ک یا کہ وہ چاکر یہ ت ھال م یین کے مبہ یر مار کر آنے‪....‬ل یکن‬
‫دوسری طرف سے آنے وقار صاچب کو دتکھ کر اس نے یہ ارادہ قالحال یرک کر دتا‪....‬اور‬
‫مچ‬ ‫س‬
‫قالحال ت ھال کو ح ھیانے میں ہی عاق نت ھی‪......‬‬
‫وہ چلدی سے ا نبے کمرے میں گنی اور ا نبے الماری میں ت ھال کو ح ھیا دتا‪....‬‬

‫شف یعہ اس وقت سو رہی ت ھی‪....‬اس نے ق یصلہ کر ل یا ت ھا کہ وہ شف یعہ کی شادی کسی ت ھی‬
‫ضورت م یین سے پہیں ہونے دے گی‪.....‬‬

‫راج نت گ ھر پہیحا تو آج وہ پہت دتوں تعد یرشکون ت ھا‪....‬اس نے چانے ہی سمیرا کے‬
‫کمرے کا رخ ک یا‪.....‬‬

‫سمیرا اس وقت ا نبے تال داسی سے ب یوا رہی ت ھی‪....‬چب وہ کمرے مین داچل ہوا‪......‬‬

‫آپ پہاں‪....‬سمیرا نے اشکا عکس آ تننے میں دتک ھا تو چہک ات ھی‪.....‬‬


‫راج نت نے داسی کو تاہر چانے کا اشارہ ک یا اور سمیرا کی طرف یڑھ گ یا‪....‬‬

‫آج بنی دتو کو ہمارا وچار کیسے آ گ یا‪.‬؟؟‪..‬سمیرا نے اب یا تلو ت ھیک کرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫آج تم ہمیں پہالءو گی‪.....‬ہمیں یرسن کرو گی‪....‬راج نت ل یگ یر یراحمان ہو چکا ت ھا‪...‬‬

‫کیسے یرسن کر شکنے ہیں ہم آتکو؟؟سمیرا چیران ہونی‪.....‬‬

‫یہ تو تمہیں گ یات ہو کہ تم نے ہمیں کس طرح یرسن کرتا ہے‪....‬راج نت نے ب یوری خڑھا‬
‫کر کہا‪......‬‬
‫ت ھیک ہے اج آپ پہلی تار ہمارے تاس آنے ہیں اب یا من پہالنے کے لنے‪....‬تو ہم ابنی‬
‫توری کوشش کرئں گے کہ ہم آتکو یرسن کر شکیں‪.....‬‬

‫یہ کہہ کر سم یا نے تان کی ڈب یا راج نت کی طرف یڑھانی اور ت ھر تاءوں میں گ ھیگ ھرو پہن نے‬
‫لگی‪.....‬‬

‫راج نت یڑی دلحسنی سے اسے دتکھ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫ہم اتکو لٹ ھانے کے لنے س یکے شا منے اب یاتات یرسیوت کرئں گے‪.....‬پہت ہی ادا سے کہہ‬
‫کر سمیرا نے تاج یا اور گاتا سروع کر دتا‪.....‬‬

‫وہ اس وقت کسی طواتف سے کم یہ لگ رہی ت ھی‪...‬‬

‫ل یکن راج نت کے لنے وہ کچھ ت ھی کر شکنی ت ھی‪....‬‬

‫اور راج نت ہاتھ میں سراب کا ب یالہ تکڑے سمیرا کا تاچ دتکھ رہا ت ھا ‪......‬‬
‫اس رات سمیرا راج نت کو لٹ ھانے میں کام یاب ہو گنی‪...‬اور نخفے میں راج نت نے وہ شاری‬
‫رات سمیرا کے تام کر دی‪.........‬‬

‫صیح چب سمیرا ات ھی تو راج نت کمرے میں موجود یہ ت ھا‪....‬ل یکن وہ نچ ھلے رات کو تاد کر کے‬
‫اتدر تک یرشکون ہو گنی‪.....‬‬

‫سمیرا نے آج م یدر چا کر توچا کرنے اور عرب یوں کو دان د نبے کے تارے میں سوچا‪....‬‬

‫داسی‪.....‬ہمارے کیڑے کدھر ہیں؟؟‪....‬چلدی سے حمام ب یار کرواءو ہمیں اس یان لن یا‬
‫ہے‪.....‬‬

‫سمیرا نے چادمہ کو چکم دتا‪....‬‬


‫تانی شا آپ کے کیڑے میں نے پہلے ہی حمام چانے میں رک ھوا دنے ہیں‪....‬اور حمام ت ھی‬
‫چالی ہے آپ اس یان کر لیں‪....‬داسی نے شاری ب یاری پہلے ہی کر دی ت ھی ک یوتکہ وہ سمیرا‬
‫کے قہر سے وافف ت ھی‪....‬‬

‫ت ھر سمیرا عشل کرنے چلی گنی‪....‬‬

‫**********♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡***********‬

‫ماں شا ہم م یدر چاتا چا ہنے ہیں ‪......‬اور عرب یوں کو دان د بیا چا ہنے ہیں‪....‬اگر آتکی آغبہ ہو‬
‫تو‪...‬سمیرا نے تا سنے کے دوران کوشلبہ کو اب یا تالن ب یاتا‪.....‬‬

‫ک یوں پہیں تن یا تم یش نت ہو کر چاءو اور دان کے لنے شامان ت ھی سیوک سے کہہ کر شاتھ‬
‫لے چاءو‪.....‬پہت ہی تننے کا کام ہے یہ تو‪...‬کوشلبہ پہلی تار سمیرا کے مبہ سے دان کا‬
‫تام سن کر پہت جوش ت ھی‪....‬ک یوتکہ سمیرا کو عرب یوں سے خڑ ت ھی اور اشکا شلوک ت ھی‬
‫عرب یوں کے شاتھ اح ھا یہ ت ھا‪....‬‬

‫دھن یواد ماں شا ہم ت ھوڑی سمے تک چانے ہیں‪....‬یہ کہہ کر سمیرا ک ھانے کی طرف م یوچہ ہو‬
‫گنی‪.....‬‬

‫ماں شا راج نت جی کدھر ہیں چیسے ہی سورنے دتوتا چاگے وہ تو عابب ہی ہو گنے‪...‬راج نت‬
‫کے ج یال یر سمیرا دوتارہ گوتا ہونی‪....‬‬

‫مچ ھے ےو پہیں گ یات تن یا‪....‬گ یا ہوگا کہیں وسیش کارنے سے‪...‬کوشلبہ نے یشلی نحش‬
‫جواب دتا اور ت ھر داسی کے س یگ ا بنے ککش میں چلی گنی‪.....‬‬

‫سمیرا ت ھی م یدر چانے ک یلنے ب یار ہونے چلی گنی‪....‬‬


‫********☆☆☆☆☆☆♡♡♡♡♡♡♡********‬

‫کچھ دیر تعد سمیرا م یدر میں پہیچ چکی ت ھی‪....‬توچا کے تعد وہ داسی سے گوتا ہونی‪"....‬داسی‬
‫دان د نبے میں ہماری شاہ نبہ کرو"‪....‬‬

‫اتک عربب کو دان د نبے د نبے علطی سے اس عربب چنے کا ہاتھ سمیرا کو لگ‬
‫گ یا‪....‬سمیرا نے اسے غصے میں دھکا دے دتا‪....‬اور وہ نحہ سیڑھ یوں سے گرتا گرتا زمین یر چا‬
‫پہیحا‪....‬اس کا سر ت ھٹ چکا ت ھا‪...‬جون سر سے دھاڑئں مارتا تکل رہا ت ھا‪...‬مبہ اور تاک سے‬
‫ت ھی جون پہہ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫سمیرا نے شدھ سی ک ھڑی اسے ہی دتکھ رہی ت ھی‪....‬‬


‫بٹھی وہاں سے چادر میں لننی اتک لڑکی کا گزر ہوا‪....‬اس نے چنے کو توں دتک ھا تو اس کی‬
‫طرف ت ھاگی چلی آنی‪.....‬ا سنے چنے کو ہالتا ل یکن نحہ نے شدھ نے چان یڑا ت ھا‪...‬اور اشکا جسم‬
‫سرد یڑ گ یا ت ھا‪....‬جسکا مطلب ت ھا کہ وہ نحہ اب زتدہ پہیں‪....‬اسے پہابت اقشوس ہوا‪....‬‬

‫کس نے ک یا یہ سب؟؟وہ لڑکی چالنی‪.....‬‬

‫تن یا اس عورت نے ک یا ہے‪...‬اتک آدمی اس لڑکی کی یشت سے توال‪....‬‬

‫یہ سننے ہی اس لڑکی کی آتکھوں میں جون ایر اتا اور وہ اس عورت تعنی سمیرا کی طرف‬
‫یڑھی‪....‬سمیرا اشکو ابنی طرف ا تا دتکھ کر گ ھیرا گنی‪.....‬ل یکن اس نے یہ طاہر پہیں کرواتا‬
‫کہ وہ گ ھیرا گنی ہے‪....‬‬

‫ک یوں مارا تم نے اس چنے کو ‪..‬؟؟‪...‬وہ لڑکی سمیرا کے مقاتل ک ھڑی توحھ رہی ت ھی‪.....‬‬

‫ل‬ ‫س پ س‬
‫ہم تمہیں یہ ب یاتا و یش ہیں ھنے‪ ....‬میرا ا نے ازلی عرور ھرے ہچے یں تولی‪.....‬‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫مچ‬
‫تمہارے لنے کسی ایشان کو مار د بیا معمولی چیز ہے‪...‬اگر پہی نحہ تمہارا ہوتا تو ک یا تم ایشا‬
‫کرنی؟؟‪....‬وہ لڑکی غصے میں تولی‪.....‬‬

‫اس چنے کا اور میرے چنے کا کونی مقاتلہ ہی پہیں‪...‬سمیرا غصے میں آگنی‪....‬‬

‫شف یعہ تمہارا دماغ تو خراب پہیں ک یا؟؟‪...‬تم م یدر میں ک ھڑی ہو‪.....‬مسفرہ نے سیڑھ یوں میں‬
‫ک ھڑے ک ھڑے کہا‪....‬‬

‫مسفرہ کی تات یر شف یعہ نے ادھر ادھر دتک ھا تو اسے معلوم ہوا کہ وہ م یدر میں ت ھی‪....‬غصے‬
‫میں اسے کسی چیز کا دپہان ہی پہیں رہا ت ھا‪.....‬‬

‫ت ھر شف یعہ تغیر کچھ تولے غصے ت ھری تگاہ سمےرا یر دال کر وہاں سے چلی گنی‪......‬‬
‫ل یکن سمیرا کو تو اتدر تک اگ لگ چکی ت ھی‪.....‬اسے یہ یرداست ہی پہیں ت ھا کہ کونی‬
‫معمولی سی لڑکی اس سے توں تات کرے‪....‬‬

‫سم یا ت ھی تغیر تاچیر کنے وہاں سے تکل گنی‪....‬‬

‫شف یعہ تمہارا دماغ تو ت ھیک ت ھا تا؟؟‪....‬ک یوں ک ھڑی ت ھی تم م یدر میں‪..‬اگر اتا کو ببہ چل گ یاتا‬
‫تو وہ پہت ہی چقا ہوں گے‪....‬مسفرہ غصے میں گوتا ہونی‪...‬‬
‫ت‬ ‫ہ‬‫گ پ‬
‫وہ دوتوں کچھ دیر پہلے ہی ھر چی یں‪...‬‬
‫ھ‬ ‫ی‬

‫اس یر شف یعہ نے اسے شاری رواداد س یا دی‪ ....‬جسے سن کر مسفرہ ت ھی طیش میں آ گنی‪....‬‬
‫چلو ح ھوڑو مسفرہ ان تاتوں کو تکاح کی ب یاراتاں ت ھی تو سروع کرنی ہیں تا‪...‬تو سب سے پہلے‬
‫ہم تورے گ ھر کی اح ھی طرح صقانی کرنے ہیں‪....‬شف یعہ نے اشکا دپہان ب یاتا چاہا‪......‬‬

‫اس یر مسفرہ کا غصہ اور یڑھ گ یا‪....‬‬

‫میں نے اس دن ت ھی کہا ت ھا کہ میں تمہارا تکاح اس م یین کے شاتھ پہیں ہونے دوں‬
‫گی‪...‬وہ تالکل اح ھا پہیں ہے‪....‬مسفرہ ت ھڑک ات ھی‪....‬‬

‫مسفرہ اب ہم کر ت ھی ک یا شکنے ہیں ‪..‬اب تو اتا نے تکاح کا دن ت ھی تکا کر ل یا ہے‪...‬اب‬


‫تکاح کرنے کے عالوہ میرے تاس اور کونی راسبہ پہیں‪....‬شف یعہ نے ابنی نے یسی طاہر‬
‫کی‪....‬‬

‫میں ہللا سے دعا کروں گی دتک ھیا وہ میری صرور سنے گا‪...‬اور تمہارا تکاح اس م یین کے شاتھ‬
‫پہیں ہوگا‪...‬مچ ھے ا نبے ہللا یر تفین ہے‪...‬اس تار مسفرہ یژمل سے تولی‪.....‬‬
‫اس یر شف یعہ چاموش رہی ‪.....‬ل یکن بٹھی اسے اس جوڑے اور زتورات کا ج یال آتا‪...‬‬

‫مسفرہ مچ ھے تمہیں کچھ ب یاتا ہے‪...‬یہ کہہ کر شف یعہ ابنی الماری سے کچھ تکا لنے لگی‪....‬‬

‫ہاں مچ ھے ت ھی تمہیں کچھ دک ھاتا ہے‪...‬مسفرہ نے یہ کہہ خر ابنی الماری سے اتک ت ھال تکالی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬
‫جو اس دن اتک لڑکی کے ہاتھ م یین نے شف یعہ کو چی ھی‪....‬‬
‫ی‬

‫شف یعہ نے ت ھی ابنی الماری سے اتک قٹمنی جوڑا اور زتورات تکالے‪....‬ج نہیں دتکھ کر مسفرہ‬
‫دتگ رہ گنی‪...‬‬

‫یہ کہاں سے آتا تمہارے تاس اب یا قٹمنی شامان‪..‬مسفرہ نے وہ جوڑا شف یعہ کے ہاتھ سے ل یکر‬
‫کہا‪....‬‬

‫اس دن کونی لڑکی دے گنی ت ھی ‪....‬اور یہ ک یا ہے ت ھال میں؟؟شف یعہ نے چیراتگی سے ت ھا‬
‫کو دتکھ کر توح ھا‪....‬‬
‫مسفرہ نے ت ھال ر سے کیڑا ہ یاتا تو شف یعہ دتکھ کر دتگ ہی رہ گنی‪.....‬‬

‫یہ تو اسے جوڑے سے مشاپہت رک ھیا ہے چیشا اس دن وہ لڑکی مچ ھے دے گنی ت ھی‪...‬شف یعہ‬
‫نے دوتوں ہاتھ مبہ یر رکھ کر کاتننی آواز میں کہا‪...‬‬

‫اور مچ ھے ببہ ہے کہ یہ سب کون ت ھیج رہا ہے‪...‬مسفرہ نے دھٹمی آواز میں کہا‪....‬‬

‫کون؟؟شف یعہ نے نحشس سے توح ھا‪.....‬‬

‫م یین‪....‬مسفرہ نے اب کی تار غصے سے کہا‪.....‬‬

‫ک یا کہہ رہی ہو تم؟؟شف یعہ نے چیراتگی سے توح ھا‪....‬‬


‫ہاں یہ شچ ہے‪....‬ت ھر مسفرہ نے اسے اس دن کی شاری رواداد س یا دی‪.......‬‬

‫راج نت آج کل کام میں شارا دن مصروف رہ یا ت ھا ل یکن اس نے ج ید دن تعد ہی شف یعہ‬


‫کے تاس چانے کا سوچا‪......‬چب شام ہونی تو وہ شف یعہ سے ملنے کے لنے یرجوش ت ھا‪....‬‬

‫نحانے ک یوں اشکے دل کو چاہ ہونی ت ھی شف یعہ کو دتک ھنے کی‪....‬‬


‫ت‬ ‫ک‬ ‫ت‬
‫چاالتکہ اس نے صرف اتک تار ہی اشکی ح ھلک د ھی ھی غیر تقاب کے‪......‬‬
‫ت‬

‫کام تن یا کر اس نے س یدھا شف یعہ کے گ ھر کی راہ لی‪.....‬‬

‫ک‬
‫آج اس شف یعہ کو تو دھول ج یا کر ہی دم لوں گا‪....‬اسے ح ھل سے ابنی اور ھنیخوں‬
‫گا‪....‬وہ پہی سو جنے سو جنے چل رہا ت ھا‪....‬‬
‫اب وہ شف یعہ کے گ ھر کے شا منے ک ھڑا ت ھا‪.....‬‬

‫اب کیسے مال چانے اس شف یعہ من تدھی سے؟‪....‬وہ تالوں میں ہاتھ ت ھیرتا جود سے مخو گف یگو‬
‫ت ھا‪....‬‬

‫بٹھی شف یعہ اسے اتک لڑکی کے شاتھ تاہر تکلنی تطر آنی‪....‬تو وہ اپہیں دتکھ کر اتک طرف ہو‬
‫گ یا کہ کہیں شف یعہ اسے پہاں یہ دتکھ لے‪.....‬‬

‫شف یعہ اور مسفرہ تازار سے خرتداری کرنے چا رہی ت ھیں‪....‬ک یوتکہ دو دن تعد شف یعہ کا تکاح‬
‫ت ھا‪...‬‬

‫اور جوتکہ تازار قربب ہی ت ھا سو وہ دوتوں اک یلی ہی چل دئں‪...‬وقار صاچب کی پہت عزت‬
‫ل‬
‫ت ھی ک ھن یو میں بٹھی کونی اتکی ب ین یوں کے شاتھ یہ تد شلوکی کرتا ت ھا اور یہ ہی علط تطر سے‬
‫دتک ھیا ت ھا‪.....‬‬
‫اتکو چا تا دتکھ راج نت ت ھی ہولے ہولے ا تکے بیچ ھے بیچ ھے چل دتا‪....‬‬

‫مسفرہ میرا زرا دل پہیں ہے خرتداری کرنے کا اور یہ ہی تکاح کرنے کا‪....‬شف یعہ نے‬
‫بیحارگی سے کہا‪.....‬‬

‫میرا ت ھی دل پہیں ماب یا کہ میں تمہارا تکاح م یین سے ہونے دوں‪.....‬اور مچ ھے ہللا یر تفین‬
‫ہے کہ وہ تمہارے جق میں پہیر کرے گا‪.....‬مسفرہ نے اسے یشلی دی‪.....‬‬

‫ان شاءہللا ایشا ہی ہوگا‪....‬شف یعہ یہ کہہ کر زتورات دتک ھنے لگی‪....‬‬

‫س‬
‫راحمت دور سے ک ھڑا ہی اپہیں دتکھ رہا ت ھا‪....‬اور مچ ھنے کی کوشش کر رہا ت ھا کہ وہ ک یا‬
‫تات کر رہیں ہیں‪....‬ک یوتکہ ا تکے چہرے سے تو یہ ببہ چل رہا ت ھا کہ وہ کسی تات یر اداس‬
‫ہیں‪.....‬‬
‫شف یعہ تم یہ دتکھو میں ذرا کیڑے دتکھ آءوں‪....‬یہ کہہ کر مسفرہ دوسری چابب یڑھ گنی‪...‬‬

‫ج یکہ شف یعہ زتورات ہی ب یولنی رہی‪....‬‬

‫پہی موفع ہی راج نت چا شف یعہ کے تکٹ‪...‬راج نت جود سے کہہ کر شف یعہ کی طرف یڑھ‬
‫گ یا‪.....‬‬

‫شف یعہ کے قربب پہیچ کر اس نے اشکا ہاتھ تکڑا اور اسے سیشان کونے میں لے آتا‪....‬‬

‫شف یعہ نے پہت اجیحاج ک یا‪....‬ل یکن وہ اشکی مضیوط گرقت سے اب یا ہاتھ یہ ح ھڑوا‬
‫تانی‪...‬پہت جیچی ت ھی ل یکن راج نت اب اس جے مبہ یر ہاتھ رکھ چکا ت ھا کہ وہ سور کر کے‬
‫لوگوں کو ابنی طرف م یوچہ یہ کر لے‪.....‬‬
‫ہمیں تم سے اتک وسیش تات کرنی ہے‪....‬سور ڈال کر اب یا اتمان کروانے سے پہیر ہی‬
‫کہ تم شامنی سے ہماری تات سن لو‪....‬راج نت نے لہچے کو یرم رک ھنے کی تاکام کوشش‬
‫کی‪....‬‬

‫ہمیں آپ سے کونی تات پہیں کرنی‪....‬اور چہاں تک رہی نے عزنی کی تات تو نے عزنی‬
‫آتکی ہو گی یہ کہ میری‪.....‬شف یعہ کا لہحہ پہابت سرد ت ھا‪.....‬‬

‫یہ کہہ کر شف یعہ وہاں سے چانے لگی ل یکن راج نت نے ت ھر اشکا ہاتھ تکڑا اور اسے ابنی طرف‬
‫ک ھنیحا‪.....‬‬

‫اس حملے کے لنے وہ تالکل ب یار یہ ت ھی‪...‬سو وہ راج نت کے سننے سے چا تکرانی‪.....‬‬

‫وہ تک تک سی راج نت کو دتکھ رہی ت ھی‪.....‬‬


‫راج نت نے اشکی آتکھوں میں ح ھاتکا تو اسے کچھ ماتوسی سی تطر آنی‪....‬وہ اس وقت راج نت‬
‫کے سننے سے لگی اسے ہی دتکھ رہی ت ھی‪.....‬‬

‫راج نت یر تو شحر ہی طاری ہو گ یا‪....‬اس نے نے دت ھانی میں اتک ح ھیکے میں ہی شف یعہ کا‬
‫تقاب ا تار دتا‪.....‬‬

‫یہ سب ابنی چلدی ہوا کہ شف یعہ کو اجیحاج تک کا موفع یہ مال‪....‬‬

‫س یدرنے انی سوتدرنے‪....‬نے اچن یار شف یعہ کو دتکھ کر راج نت کے مبہ سے یہ القاظ‬
‫تکلے‪.....‬‬

‫شف یعہ کو تو یہ سب اتک ت ھاتک جواب لگ رہا ت ھا‪.....‬وہ تالکل سن ہو چکی ت ھی‪.....‬پہلی تار‬
‫وہ کسی مرد کے ا نبے قربب ت ھی‪....‬‬
‫راج نت نے اشکا چہرہ ح ھونے کے لنے ہاتھ یڑھاتا تو شف یعہ نے اتک زوردار ت ھیڑ اشکے مبہ یر‬
‫رس ید کر دتا‪......‬‬

‫ہمت کیسے ہونی آتکی میرا تقاب ا تارنے کی اور میرے شاتھ ہوں تد شلوکی کرنے‬
‫کی‪......‬شف یعہ آگ تگوال ہو چکی ت ھی‪.....‬‬

‫اشکا تو یس پہیں چل رہا ت ھا کہ وہ راج نت کا ق یل کر دے‪.....‬‬

‫راج نت ا نبے گال یر ہاتھ ر کھے نے تفن نی میں شف یعہ کو دتکھ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫وہ جو ابنی طرف ات ھی ہ یک امیز تگاہ تک یرداست پہیں کرتا ت ھا‪.....‬آج توں ت ھیڑ ک ھانے یر‬
‫ت ھی چاموش ت ھا‪.....‬نحانے ک یوں‪.....‬اس ک یوں کا جواب تو اشکے تاس بٹھی پہیں ت ھا‪.....‬‬
‫یہ یرورش کی ہے آتکی ماں نے کہ لڑک یوں کی غصمت کے شاتھ ک ھیلو‪.....‬یہ ہے وہ یڑے‬
‫س‬
‫لوگوں کا چال جو ہم عرب یوں کو کیڑا مچ ھنے ہیں‪.......‬شف یعہ صرف اب یا ہی کہہ تانی ت ھی کہ‬
‫راج نت نے اشکے مبہ کو ا بنے مضیوط ہات ھوں میں چکڑ ل یا‪.......‬‬

‫تمہاری یہ ہمت کہ تم ہماری ماں کو یرا تولی‪.....‬راج نت نے یہ کہہ کر اسے جود سے اور‬
‫قربب ک یا اور اشکے گال اور مضیوطی سے چکڑ لنے‪......‬‬

‫آااہ‪.....‬شف یعہ درد سے کراہ ات ھی‪.....‬راج نت کے مزتد قربب ہونے یر ا سنے اشکی گرقت‬
‫سے جود کو آزشد کراتا چاہا‪.....‬ل یکن چن یا وہ اسے جود سے دور دھک یلنی ت ھی راج نت کی گرقت‬
‫اور مضیوط ہو چانی ت ھی‪.....‬‬

‫مچ ھے ح ھوڑو‪.....‬ک یا تگاڑا ہے میں نے تمہارا؟؟‪.....‬شف یعہ روہایسی ہو کر تولی‪...‬قربب ت ھا کہ وہ‬


‫رو د بنی‪.....‬ک یوتکہ اسے راج نت کی گرقت میں گ ھیراہٹ ہو رہی ت ھی‪ .....‬اور اویر سے ا سنے‬
‫اشکے گالوں کو چکڑ رک ھا ت ھا‪.....‬‬
‫تگاڑا تو کچھ پہیں ‪.......‬ل یکن تمہیں ہماری اتک تات مابنی ہوگی‪....‬اس تار راج نت کا اتداز‬
‫ذرا یرم ت ھا‪......‬‬

‫کونی تات پہیں مابنی مچ ھے ‪.....‬ح ھوڑو مچ ھے‪....‬شف یعہ نے اشکے سن نت یر ہانج رکھ کر اسے جود‬
‫سے دور کرتا چاہا‪.....‬ل یکن وہ تاکام رہی‪.....‬‬

‫میں تمہیں رب تک پہیں ح ھوڑوں گا چب تک تم تات پہیں سیو گی‪......‬راج نت نے‬


‫سمچ ھانے والے لہچے میں کہا‪.....‬‬

‫م‬ ‫س‬
‫تو شف یعہ نے چاموش ر ہنے میں ہی عاق نت جچھی‪....‬آیشو تیزی سے اشکی آتک ھوں سے پہہ‬
‫رہے تھے‪.....‬‬

‫تمہیں ہم سے وتواہ کرتا یڑے گا‪.....‬راج نت نے اطمن یان سے کہا‪....‬‬


‫ک یا؟؟‪....‬آتکا دماغ تو پہیں خراب‪......‬میں مر چاءوں گی ل یکن آپ سے شادی پہیں‬
‫کروں گی‪.....‬آپ کاقر ہو‪....‬مچ ھے آتکی قربت سے ہی گ ھن آ رہی ہے‪.....‬ح ھوڑئں مچ ھے‪.....‬‬

‫شف یعہ نے کڑے ب یوروں سے کہا‪......‬‬

‫وتواہ تو تمہیں ہم سے کرتا ہی یڑے گا ابنی مرضی سے تا زیردسنی‪.....‬راج نت نے تو چیسے‬


‫اشکے سر یر تمب ت ھوڑا‪.....‬‬

‫پہیں ہر گز پہیں‪.....‬میرا یرسوں تکاح ہے ح ھوڑنے مچ ھے ‪.....‬گ ھر چاتا ہے مچ ھے‪......‬‬

‫میری اتک تات کان کھول کر سن لو‪....‬تمہارا وتواہ میرے س یگ ہوگا‪....‬اور ہم تمہیں یہ کر‬
‫کے ہی دک ھاتیں گے‪.....‬‬
‫یہ کہہ کر راج نت نے اسے ا نبے ک یدھے یر ات ھاتا اور قربب ہی ک ھڑے ا نبے گ ھوڑے یر بٹ ھا‬
‫دتا‪....‬اور جود ت ھی تنٹھ گ یا‪.....‬‬

‫میں اتکا ق یل کر دوں گی ح ھوڑئں مچ ھے‪.....‬شف یعہ ہاتھ تیڑ مارنی تولی‪......‬‬

‫اگر اب تم ذرا شات ھی تولی تا مچ ھے ب یگ ک یا تو میں تمہیں ج یگل میں حھوڑ آءوں‬
‫گا‪.......‬راج نت نے پہابت ہی شخت لہچے میں کہا‪....‬جس یر شف یعہ سہم گنی اور چپ کر‬
‫کے تنٹھ گنی‪....‬‬

‫اشکی اس خرکت یر راج نت کے چیرے یر اتک مشکراہٹ ر بیگ گنی‪ .....‬جسے شف یعہ یہ دتکھ‬
‫شکی ک یوتکہ راج نت کے تالکل اگے ہی شف یعہ نبےھی ت ھی سو اشکی یشت راج نت کر طرف‬
‫ت ھی‪.....‬‬

‫راج نت کی مشکراہٹ ت ھی کہ ت ھمنے کا تام ہی پہیں لے رہی ت ھی‪.....‬‬


‫راج نت نے چان توحھ کر گ ھوڑے کو ہاتک کر اشکی رق یار یڑھا دی‪....‬ک یوتکہ وہ شف یعہ کو ب یگ‬
‫کرتا چاہ یا ت ھا‪.....‬‬

‫ی‬
‫رق یار تیز ہونے یر شف یعہ گ ھیرا گنی اور اشکا ب لمس تگڑ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫راج نت اشکی چالت دتکھ کر پہت ہی لطف اتدوز ہو رہا ت ھا‪.....‬‬

‫مسفرہ ج دوتارہ اس دوکان یر آنی چہاں شف یعہ زتورات دتکھ رہی ت ھی تو اسے وہاں شف یعہ یہ‬
‫ملی‪....‬‬

‫اس نئ دوچا شاتد کسی اور دوکان بت چلی گنی ہو کچھ خرتدنے‪....‬‬
‫مسفرہ نے تورا تازار ح ھان مار ل یا ل یکن اسے شف یعہ پہیں ملی‪.....‬وہ کافی یریشان ہو چکی‬
‫ت ھی‪.....‬وہ چیران ت ھی کہ آخر شف یعہ گنی کہاں‪....‬وہ تو ئن ب یانے کہیں پہیں چانی‪.....‬‬

‫ت‬
‫یریشانی کے عالم مین وہ تار شاری دوکاتوں یر چا کر د ک ھنی رہی ل یکن شف یعہ اسے ت ھر ت ھی یہ‬
‫ملی‪.....‬‬

‫ت ھر ا سنے سوچا کہ چاکر اس دوکاتدار سے تو حھے جس کی دوکان یر وہ شف یعہ کو حھوڑ کر‬


‫گنی‪...‬ت ھی‪.......‬‬

‫ت ھانی‪...‬جو لڑکی پہاں کچھ دیر پہلے زتورات دتکھ رہی ت ھی آتکو ببہ ہے کہ وہ کہاں‬
‫ہے‪......‬مسفرہ نے اس دوکاتدات سے توح ھا‪....‬‬

‫آپ کس لڑکی کی تات کر رہی ہیں؟؟‪....‬پہاں تو دن مین س یکڑوں لڑک یاں انی ہیں‪.....‬‬
‫وہ لڑکی جس نے تقاب کر رک ھا ت ھا‪....‬مسفرہ نے وصاچت دی‪....‬‬

‫ک‬
‫اح ھا وہ لڑکی ‪....‬اسے تو کونی اشکا ہاتھ تکڑ کر ھنیچ کر پہاں سے لے گ یا‪...‬دوکاتدار نے‬
‫صرف اب یا ہی جواب دتا‪.....‬‬

‫کہاں لے گ یا؟؟‪...‬مسفرہ نے یریشانی اور نحشس کے ملے چلے تایرات لنے توح ھا‪.....‬‬

‫اس کونے مین‪....‬دوکامدار نے کونے کی طرف اشارہ کر کے ب یاتا‪.....‬‬

‫مسفرہ ت ھاگ کر اس کونے میں گنی‪....‬ل یکن اسے وہاں ت ھی کچھ یہ ملے سوانے شف یعہ‬
‫کے تقاب کے‪....‬اب وہ اس سوچ میں علطاں ت ھی کہ کون ت ھا وہ جو شف یعہ کو ا نبے‬
‫شاتھ لے گ یا‪.....‬‬

‫وہ سوچ ہی رہی ت ھی ہہ اچاتک اس کے مبہ نے اچن یار اتک تام تکال ‪.....‬‬
‫"م یین"‪...‬ہو یہ ہو یہ اسی کا کام ہے‪....‬مسفرہ ا نبے اپ میں تولی‪.....‬‬

‫اب اس نے گ ھر کی راہ لی ک یوتکہ گ ھر چا کر اسے ا نبے اتا کو ت ھی یہ سب ب یاتا تھ اور م یین‬


‫کی شحانی شا منے النی ت ھی‪.....‬‬

‫ا سنے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ میین کا وہ چال کروانے گی کہ وہ دوتارہ اتکا شام یا کرنے کے التق‬
‫پہین رہے گا شف یعہ سے تکاح تو دور کی تات ہے‪.....‬‬

‫تاتا تاتا‪......‬مسفرہ نے گ ھر میں داچل ہونے ہی اونچی آواز میں تکارتا سروع کر دتا‪....‬‬

‫ک یا ہوا مسفرہ ؟؟‪....‬وقار صاچب یریشانی کے عالم میں کمرے سے تاہر تکل کر تولے‪....‬‬
‫اتا‪..‬وہ‪....‬مسفرہ نے سب ب یاتا چاہا ل یکن اشکے چلق سے تو چیسے آواز ہی پہیں تکل رہی‬
‫ت ھی‪...‬‬

‫ہوا ک یا ہے مسفرہ؟؟اور شف یعہ کہاں ہے؟‪.....‬وقار صاچب اشکی یہ چالت دتکھ کر یریشان‬
‫ہو گنے تھے‪.....‬‬

‫پہلے تو تم تنٹھو ت ھر مچ ھے ب یاءو ک یا ہوا‪.....‬وقار صاچب نے اسے چارتانی یر بٹ ھاتا جو کہ صحن‬


‫کے وشط میں یڑی ت ھی‪.....‬اور اسے تانی کا گالس ت ھماتا‬

‫جسے مسفرہ نے اتک ہی شایس میں چالی کر دتا‪....‬‬

‫اب تولو‪...‬وقار صاچب نے چب دتک ھا کہ اب مسفرہ ذرا سنٹ ھل چکی ہے تو گوتا ہونے‪....‬‬
‫وہ تاتا‪..‬میں اور شف یعہ تازار گنے تھے‪....‬میں اسے زتورات کی دکان یر ح ھوڑ کر دوسری دکان‬
‫میں گنی ت ھی کچھ خرتدنے ل یکن‪....‬ل یکن چب میں وایس آنی تو شف یعہ وہان پہیں‬
‫ت ھی‪....‬میں نے اسے پہت ڈھوتڈھا ل یکن وہ مچ ھے کہیں یہ ملی‪....‬‬

‫ت ھر دکاتدار سے توح ھنے یر ببہ چال کہ اسے کونی لڑکا زیردسنی ا نبے شاتھ لے گ یا‬
‫ہے‪.....‬مسفرہ نے رونے رونے شاری تات وقار صاچب کو س یا دی‪.....‬‬

‫یہ تات سن کر وقار صاچب چارتانی یر ڈھے گنے‪.....‬‬

‫تاتا‪......‬ات ھیں ک یا ہوا آتکو؟؟‪...‬مسفرہ اتک دم جیخ ات ھی ‪......‬ا سنے وقسر صاھب کا چہرہ‬
‫ت ھی ت ھنٹ ھیاتا ل یکن وہ توپہی نے شدھ یڑے رہے‪....‬‬

‫مسفرہ کو کچھ یہ سوح ھا کہ وہ ک یا کرے‪....‬اسی کسمکش میں اشکی تطر تانی کے گالس یر‬
‫یڑی ا سنے ت ھاگ کر تاورجی چانے سے تانی کا گالس ات ھاتا اور ت ھر وقار صاچب کے مبہ یر‬
‫ح ھیننے مارتا سروع کر دی‪...‬‬
‫اتک دم تانی یڑنے سے اتکی آتکھوں میں ج ییش ہونی‪....‬یہ دتکھ کر مسفرہ کی چان میں‬
‫چان آنی‪......‬‬

‫تا ہللا تیرا الکھ الکھ شکر تاتا اتھ گنے‪....‬مسفرہ نے آسمان کی طرف دتکھ کر مشکرانے ہونے‬
‫کہا‪....‬‬

‫ات ھیں تاتا‪....‬مسفرہ نے سہارا دتکر وقار صاھب کو بٹ ھاتا اور تاس یڑا تانی کا گالس اپہیں‬
‫ت ھماتا‪....‬‬

‫چب تک میری شف یعہ پہیں وایس مل چانی میرے چلق سے تانی کا گ ھوبٹ تک پہیں‬
‫ایرے گا‪.........‬وقار صاچب نے تانی نبے تغیر گالس وایس رکھ دتا‪....‬‬
‫تاتا ایشا یہ کرئں ا یسے تو اتکی طن یغت خراب ہو چانی گی‪....‬مسفرہ ا تکے شا منے گ ھن یوں کے‬
‫تل تنٹھ کر تولی‪.....‬‬

‫پہیں مسفرہ مچ ھے پہلے شف یعہ کو ڈھوتڈتا ہے‪.....‬مچ ھے اس میں م یین کی مدد لننی‬
‫چا ہننے‪.....‬وقار صاچب عحلت میں تولے چا رہے ت ھی‪......‬‬

‫تاتا یہ سب م یین کا ہی ک یا دھڑا ہے‪...‬تو آپ اشکی مدد ک یوں لیں گے‪...‬س یدھا اشکے تاس‬
‫چاکر مطالبہ کرئں کہ وہ شف یعہ کو ح ھوڑ دے‪....‬میین کا تام سن کر مسفرہ کی رگیں ئن‬
‫گ ییں‪......‬‬

‫ح‬
‫یہ ک یا کہہ رہی ہو مسفرہ؟؟ وقار صاچب نے نے تفننی کے عالم میں مسفرہ کو ھیچھورا‪......‬‬
‫شچ کہہ رہی ہوں تاتا‪...‬وہ پہت ہی یرا ایشان ہے‪...‬اسے ببہ ت ھا کہ میں اشکا تکاح پہیں‬
‫ہونے دوں گی شف یعہ کے شاتھ بٹھی ا سنے شف یعہ کو اعواء کر ل یا‪.....‬مسفرہ نے وقار‬
‫صاچب کا ہاتھ ا نبے ہاتھ میں ل یکر کہا‪....‬‬

‫ل یکن وہ ایشا ک یوں کرے گا میں اشکا تکاح کروا تو رہا ت ھا شف یعہ کے شاتھ‪.....‬وقار صاچب‬
‫نے مسفرہ کی تات یر تفین کرنے سے اتکار کر دتا‪....‬‬

‫تاتا‪...‬مچ ھے آتکو پہت سی تاتیں ب یانی ہیں شاتد وہ سن کر آتکو تفین ہو چانے میری تات‬
‫یر‪......‬یہ کہہہ کر مسفرہ نے نخین کی دھ یکی سے ل یکر شف یعہ کو ت ھال ملنے سے اسے ت ھال‬
‫ملنے تک کا وافعہ وقار صاچب کے گوش گزار کر دتا‪.....‬‬

‫یہ سب ک یا ہوگ یا؟؟وقار صاچب کے تو اوشان ہی چطا رہ گنے سب کچھ سننے کے تعد‪......‬‬
‫تاتا‪....‬اب آپ چاتیں اشکے تاس اور اسے کہیں کہ شف یعہ کو ح ھوڑ دئں‪....‬مسفرہ نے‬
‫ک ھڑے ہوکر کہا‪.....‬‬

‫اب وقار صاچب کے اغصاب ئن چکے تھے اور اتکا رخ اب م یین کے گ ھر کی طرف‬
‫ت ھا‪.......‬‬

‫یہ کہاں لے آنے ہیں آپ مچ ھے‪..‬؟؟‪....‬اتک عالیشان ب یگلے کے شا منے ک ھڑے شف یعہ نے‬
‫راج نت سے سرد لہچے میں توح ھا‪.....‬‬

‫یہ میرا ت ھون ہے اور اب سے یہ تمہارا ت ھون ت ھی ہے‪......‬راج نت نے اشکے ک یدھے یر‬
‫ہاتھ رکھ کر کہا‪......‬‬
‫تکواس ب ید کرئں ابنی مچ ھے پہیں پہ یا پہاں مچ ھے میرے گ ھر حھوڑ کر آتیں‪....‬میں اتک ہ یدو‬
‫کے گ ھر ر ہنے سے پہلے مرتا یس ید خروں گی اعر اگر ا نبے مچ ھے دوتارہ ہاتھ لگاتا تو میں پہت یرا‬
‫کروں گی ا تکے شاتھ‪....‬شف یعہ کو تو اشکے ح ھونے یر آگ ہی لگ گنی ت ھی اس نے نے‬
‫دردی سے راج نت کا ہاتھ ا بنے ک یدھے سے ہ یاتا‪....‬‬

‫اح ھا ب یاءو ک یا کرو گی تم؟؟راج نت نے طیش میں اشکے تال ابنی مٹھی میں چکڑ کر کہا‪.....‬‬

‫ح ھوڑئں مچ ھے‪...‬شف یعہ نے ا نبے تال اشکی گرقت سے آزاد کرنے کی شعی کی ل یکن گرقت‬
‫مضیوط ہونے کی وچہ سے وہ تاکام رہی‪.....‬‬

‫ک‬
‫پہلے ب یاءو کہ ک یا کرو گی؟؟‪...‬راج نت نے اسے ھنیچ کر ا نبے مزتد قربب کر کے‬
‫توح ھا‪......‬‬

‫ابنی چان لے لوں گی‪.....‬شف یعہ غصے میں دھاڑی ‪....‬‬


‫یہ تات سن کر راج نت کی گرقت ڈھ یلی یر گنی‪....‬گرقت دھ یلی تاکر شف یعہ نے اشکا ہاتھ‬
‫ج یک دتا اور وہاں سے ت ھا گنے لگی ہی ت ھی‪..‬کہ اسے ا نبے تازو یر اتک گرقت محشوس ہونی‪....‬‬

‫ا یسے کیسے چانے دوں تمہیں؟؟‪...‬اس لنے تو پہیں ل یکر آتا ت ھا تمہیں کہ تم ت ھاگ چاءو‪....‬‬

‫راج نت نے غصے ت ھرے لہچے میں کہا‪...‬‬

‫کلییش ‪....‬یس یا اور ب یال کو ت ھیخو ت ھییر سے‪......‬راج نت نے اتک داس کو کہا‪.....‬‬

‫شف یعہ اشکی گرقت میں کسمشانی رہی ل یکن وہ ت ھا کہ اسے ح ھوڑ ہی پہیں ت ھا رہا‪.....‬‬

‫کچھ دیر میں دو داس یاں وہاں موجود ت ھیں‪....‬‬


‫جی سرکار‪...‬آ نبے تالتا ہمیں‪...‬اتک داسی گوتا ہونی‪....‬‬

‫ہاں‪....‬اس کن یا کو ت ھییر لے چاءو اور اسے ککش میں ب ید کردو‪....‬علطی سے ت ھی یہ‬


‫ت ھا گنے یہ تانے پہاں سے‪....‬راج نت نے شف یعہ کو ا تکے ہوالے کرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫ح ھوڑو مچ ھے ‪...‬کہیں پہیں چاتا‪....‬مچ ھے میرے گ ھر ح ھوڑ آءو‪.....‬شف یعہ نے الیحا کی کہ شاتد‬
‫راج نت اس یر یرس ک ھا کر ح ھوڑ دے‪....‬‬

‫لے چاءو اسے پہاں سے‪....‬راج نت نے اشکی تات کو تطر اتداز کر کے کہا‪......‬‬

‫ج‬
‫ت ھر وہ داس یاں اسے ل یکر چلی گنی‪....‬وہ یجنی رہی چالنی رہی ل یکن وہ ت ھا کہ نےدرد ب یا ہوا‬
‫ت ھا‪......‬‬

‫اپہوں نے اسے لے چا کر اتک کمرے میں ب ید کر دتا‪....‬‬


‫یہ کون ہے جسے تم نے ککش میں ب ید ک یا؟‪......‬سمیرا نے اتک داسی سے توح ھا‪.....‬‬

‫اسے سرکار ل یکر آتیں ہیں اپہوں نے ہی ہمیں آدیش دتا ہے کہ ہم اس کن یا کو ککش میں‬
‫ب ید کر دئں‪.....‬داسی گوتا ہونی‪....‬‬

‫راج نت کہاں ہیں؟؟‪....‬کچھ دیر شا جنے کے تعد سمیرا ت ھر تولی‪....‬‬

‫وہ تاہر ہیں‪...‬داسی تولی‪.....‬‬

‫سمیرا ئن فن کرنی کوشلبہ کے کمرے کی چابب یڑھ گنی‪......‬‬


‫وقار صاچب آپ پہاں؟‪....‬م یین نے وقار صاچب کو اس وقت ا نبے گ ھر کے دروازے یر‬
‫تا کر چیراتگی سے توح ھا‪....‬‬

‫م یین سراقت اسی میں ہے کی تم میری تننی کو ح ھوڑ دو‪.....‬تم پہابت ہی نےتاک ایشان‬
‫ہو‪....‬وقار صاچب نے م یین کا گر بیان تکڑ کر کہا‪......‬‬

‫وقار صاچب کویسی تننی؟؟‪.....‬اور آپ یہ ک یا کہہ رہے ہیں مچ ھے‪....‬م یین تو آج وقار‬
‫صاچب کے اتداز یر توکھال ہی گ یا ت ھا‪....‬‬

‫مطلب تم ا یسے پہیں ح ھوڑو گے میری تننی کو‪...‬؟‪..‬میں تمہارا ق یل کر دوں گا جو اگر تم‬
‫نے میری تن نی کو اتک خراش ت ھی دی تو‪......‬چلدی سے ح ھوڑ دے میری تن نی کو‪....‬وقار‬
‫صاچب نے غصے سے ت ھرے لہچے میں تلید آواز میں کہا‪....‬وہ اب یا لہحہ تارمل رک ھیا چا ہنے تھے‬
‫تاکہ معامالت یہ تگڑئں‪....‬ل یکن تات تننی کی ت ھی جو اپہیں چان سے ت ھی زتادہ عزیز ت ھی تو‬
‫وہ کیسے سنٹ ھا لنے جود کو‪......‬‬

‫وقار صاچب میرا تفین کیجنے میرے تاس آتکی تننی پہیں ہے‪....‬میں ک یوں کروں اعواء اسے‬
‫میرا تو دو دن تعد تکاح ہے اس سے‪....‬اگر آتکو پہیں تفین تو میرا گ ھر ح ھان مار لیں اگر کچھ‬
‫مل گ یا تو ت ھر میری گردن اور آتکی تلوار‪.....‬م یین کے تو جواس ہی تاچبہ ہو گنے تھے‪....‬‬

‫کونی تکاح پہیں ہوگا اب‪.....‬تم اس التق پہیں کہ میں ابنی تننی کو تمہارے تکاح میں‬
‫دے دوں‪......‬وقار صاچب نے اشکا گر بیان ح ھوڑا اور وہاں سے تکل گنے‪....‬‬

‫م یین تو سمچھ ہی پہیں تا رہا ت ھا کہ ک یا ہو گ یا اور کیسے ہو گ یا‪.....‬‬


‫ماں شا ہمیں آپ سے اتک وسیش تات کرنی ہے‪...‬اگر آتکی آگ یا ہو تو؟ سمیرا نے کوشلبہ‬
‫کے کمرے کا دروازہ ک ھیک ھیا کر کہا‪....‬‬

‫آ چاءو سمیرا ‪....‬دروازے کے اس تار سے آواز آنی‪....‬‬

‫ت‬
‫سمیرا نے دروازہ ک ھوال تو شا منے کوشلبہ قرش یر نٹھی کچھ یڑھ رہی ت ھی‪...‬‬

‫یرتام ماں شا‪...‬سمیرا نے یرتام ک یا‪.....‬اور دتک ھنے لگی کہ کوشلبہ ک یا یڑھ رہی ہے‪.....‬‬

‫چننی رہو تیری‪....‬کیسے آتا ہوا؟؟‪..‬کوشلبہ نے جو ک یاب وہ یڑھ رہی ت ھی اسے ب ید کر کے‬
‫سمیرا کی طرف دتکھ کر کہا‪....‬‬

‫ماں شا راج نت جی نحانے کس کن یا کو ات ھا النے ہیں اور اسے ککش میں ب ید کر دتا‬
‫ہے‪.....‬سمیرا ت ھی زمین یر کوشلبہ کے تاس تنٹھ کر گوتا ہونی‪....‬‬
‫کون سی کن یا؟؟‪.....‬کوشلبہ نے چیراتگی سے توح ھا‪....‬‬

‫ماں شا یہ تو ہمیں ت ھی پہیں گ یات‪....‬بٹھی تو آ تکے تاس آتیں ہیں‪....‬سمیرا نے بیحارگی سے‬
‫کہا‪....‬‬

‫چلو ہمارے س یگ‪...‬ہمیں اس ککش تک لے چلو‪....‬چہاں وہ کن یا ہے‪...‬کوشلبہ نے وہ‬


‫ک یاب کو میز یر رکھ کر کہا ‪...‬‬

‫ل یکن ماں شا آپ ک یا رامائن کا چاپ کر رہی ت ھیں‪.....‬؟‪...‬سمیرا نے اس ک یاب جو عور‬


‫سے دتکھ کر توح ھا‪.....‬‬

‫پہیں تیری یہ ‪#‬قرآن_تاک ہے مشلماتوں کی یس یک‪....‬کوشلبہ نے اطمن یان سے جواب‬


‫دتا‪...‬‬
‫ماں شا یہ ک یا کر رہی ہیں آپ؟؟‪...‬مشلماتوں کی یس یک ک یوں یڑھ رہی؟؟سمیرا کو تو ہوش‬
‫ہی اڑ گنے یہ سن کر‬

‫تعد میں ب یاتیں گے تمہیں پہلے اس کن یا کے تاس لے چلو ہمیں‪.....‬‬

‫کوشلبہ نے تات کا رخ مورتا چاہا‪.....‬‬

‫جی چلیں ماں شا‪...‬یہ کہہ کر سمیرا کوشلبہ کے شاتھ اس کمرے کی طرف یڑھ گنی چہاں‬
‫شف یعہ ب ید ت ھی‪.....‬‬

‫اتدر سے توڑ ت ھوڑ کی اور جیجنے کی آوازئں آ رہی ت ھیں‪...‬‬

‫کوشلبہ نے ہمت کر کے دروازہ ک ھوال تو امدر کا م یطر دتکھ کر اشکا ہوش ہی اڑ گ یا‪.....‬‬
‫ت‬
‫اتدر اتک کمسن سی لڑکی کونے میں گ ھن یوں میں سر دنے نٹھی ت ھی‪....‬اور تورا کمرہ پہس‬
‫پہس ہوا یڑا ت ھا‪....‬‬

‫ہ‬‫پ‬
‫ی‬
‫کوشلبہ ت ھاگ کر اس لڑکی کی طرف یڑھی‪....‬چیسے ہی وہ اس لڑکی کے قربب چی‪....‬اس‬
‫لڑکی نے دوسری طرف سرک یا سروع کر دتا‪...‬‬

‫تالکہ کون ہو تم؟؟‪.....‬اور پہاں کیسے آنی‪....‬کوشلبہ نے اس لڑکی کے قربب تنٹھ کر‬
‫توح ھا‪....‬‬

‫مچ ھے ح ھوڑ دنجنے‪...‬چدا کا واشطہ ہے مچ ھے چانے دنجنے میں نے ک یا تگاڑا ہے آپ لوگوں‬


‫کا‪...‬لڑکی نے ت ھانی آواز میں کہ یا سروع کر دتا‪....‬اور کوشلبہ سے دور دور کھشکنے لگی ل یکن‬
‫کچھ ہی آگے دتوار ہونے کی وچہ سے وہ دتوار کے لگ کر ا نبے آپ میں سمٹ گنی‪...‬‬
‫تالکہ مچھ سے یہ ڈرو‪....‬میں تمہاری سیرو پہیں‪.....‬تم مچھ سے ک یوں ڈر رہی ہو‪....‬کوشلبہ‬
‫نے شف یعہ کے ہاتھ یر ہاتھ رکھ کر کہا‪...‬ل یکن ہاتھ یر جوٹ لگی ہونے کی وچہ ست شف یعہ‬
‫کراہ ات ھی‪.....‬‬

‫ک یا ہوا تا لکے‪....‬؟؟‪....‬کوشلبہ نے یریشانی سے توح ھا‪....‬اور اشکا جوان تا تا کے جود ہی اشکا‬


‫ہاتھ تکڑ کر دتکھ ل یا‪....‬‬

‫اس کے ہاتھ یر کونی کانچ چیسی چیز لگی ت ھی‪....‬‬

‫ج یدرل یک ھا ہمارا خڑی توب یوں واال تام ل یکر آءو س یگر ہی‪....‬کوشلبہ نے یریشانی سے داسی کو‬
‫کہا‪....‬‬

‫شف یعہ تلک تلک کر نے شدھ ہو چکی ت ھی‪....‬کوشلبہ نے تاتدھی کی مدد سے اسے تلیگ یر‬
‫ل یاتا‪....‬اور ت ھر اشکے زحموں یر ملہم لگانے لگی‪....‬‬
‫سمیرا دروازے میں ک ھڑی یہ م یطر پہابت ہی چیراتگی سے دتکھ رہی ت ھی‪.......‬‬

‫تاتدھی چب اسے ہوش اچانے تو ہمیں ب یا د بیا‪....‬اور اشکا ت ھوجن ت ھی ب یار ‪....‬کب سے‬
‫توک ھی یڑی ہے بیحاری‪....‬‬

‫یہ کہہ کر کوشلبہ وہاں سے تکل انی اور اتک داسی کو اشکا ج یال رک ھنے کے لنے اشکے تاس‬
‫ح ھوڑ آنی‪.....‬‬

‫اب کوشلبہ کا ارادہ راج نت کے تاس چانے کا ت ھا‪....‬اس نے اتک داس کو ت ھیج کر‬
‫راج نت کو ا نبے کمرے میں تال ل یا‪.....‬‬

‫یرتام ماں شا‪...‬راج نت نے کمرے میں داچل ہونے ہی کہا‪....‬‬


‫چننے رہو‪....‬کوشلبہ نے صرف اب یا ہی کہا‪....‬‬

‫ماں اپ نے ہمیں تالتا ت ھا‪....‬راج نت نے اسے تاد دہانی کرانی چاہی‪....‬‬

‫ہاں ہم نے تالتا تمہیں‪....‬یہ کہہ کر کوشلبہ نے کمرے کے وشط میں یڑے نخت کی‬
‫طرف اشارہ ک یا‪....‬جسکا مطلب ت ھا کہ ادھر تنٹھ چاءو‪......‬‬

‫راج نت چا کر تنٹھ گ یا‪...‬جی مان شا تولیں‪....‬راج نت مدعے کی تات یر آتا‪....‬‬

‫راج نت وہ کن یا کون ہے‪....‬اور تم ک یوں النے اسے؟؟‪...‬کوشلبہ نے نحشس سے توح ھا‪.....‬‬

‫وہ کن یا ہماری ہونے والی تننی ہے‪...‬اور ہم اسے وتواہ کرنے کے لنے ہی پہاں النے‬
‫ہیں‪....‬راج نت نے اطمن یان سے کوشلبہ کے سر یر تمب ت ھورا‪..‬‬
‫وتواہ ہی کرتا ت ھا تو اسے ات ھا ک یوں النے‪...‬اشکے ما تا ب یا سے تات کرنے تو ت ھر ہی وتواہ‬
‫کرنے‪......‬‬

‫کوشلبہ نے چیراتگی سے کہا‪....‬‬

‫ماں ہم کل سب کچھ ب یاتیں گے آتکو شاری تات اس سمے ہمیں پہت تن ید ا رہی ہے‪...‬‬

‫یس دت ھان رہے کہ وہ لڑکی پہاں سے ت ھا گنے یہ تانے‬

‫یہ کہہ کر راج نت وہاں سے تکل گ یا‪....‬‬

‫ت‬
‫اور کوشلبہ چیراتگی سے اسے چانے ہونے د ک ھنی رہی‪....‬‬
‫سمیرا نے اب یا کمرہ غصے میں پہس پہس کر دتا ت ھا‪...‬ک یوتکہ وہ راج نت اور کوشلبہ کی تاتیں‬
‫سن چکی ت ھی‪....‬‬

‫اشکا تو یس پہیں چل رہا ت ھا کہ وہ شف یعہ کا ق یل کر دے‪....‬‬

‫اس نے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ کسی یہ کسی طرح شف یعہ کو پہاں سے ت ھگا دے گی‪...‬‬

‫تاکہ راج نت اس سے شادی یہ کر تانے‪....‬‬

‫اور ا سنے اس تات یر کل ہی عمل کرنے کا سوچا‪....‬‬

‫ہم کسی ضورت راج نت جی کو دوسرا وتواہ پہیں کرنے دئں گے‪....‬وریہ وہ ہمیں تالکل ہی‬
‫ت ھول چاتیں گے‪....‬‬
‫اور وہ لڑکی ہے ت ھی ہم سے ادھک س یدر‪.....‬‬

‫سمیرا ا بنے آپ میں ہی یڑیڑانی چا رہی ت ھی‪.....‬‬

‫مچ ھے چانے دو پہاں سے‪،‬چانے دو‪...‬چدا کا واشطہ ہے تمہیں‪....‬ح ھوڑ دو مچ ھے‬

‫شف یعہ چیسے ہی ہوش میں آنی اس نے جیجیا چالتا سروع کر دتا ت ھا‪...‬‬

‫تانی شا سرکار نے م یع ک یا ہے اسی لنے ہم آتکو پہاں سے یرویش پہیں دے رہے‪....‬داسی‬


‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ح‬
‫چ‬
‫نے اسے ھورنے ہونے کہا‪...‬‬

‫تالءو ا بنے سرکار کو‪...‬شف یعہ نے الل اتگارہ تننی آتک ھوں کو رگڑ کر کہا‪....‬‬
‫جو کہ کیرت سے رونے کی وچہ سے سوحھ ت ھی گ ییں ت ھی‪....‬‬

‫کملہ تانی صاچب یر تطر رک ھیا یہ کہیں تا چاتیں اپہیں ککش سے تاہر پہیں تکلنے‬
‫د بیا‪....‬داسی نے کمرے سے تاہر تکلنے سے پہلے ابنی شات ھی داسی کو اطالع کی‪....‬‬

‫شف یعہ چاہنی تو اسی وقت وہاں سے ت ھاگ چانی ل یکن اسے پہلے راج نت سے اب یا تدلہ لن یا‬
‫ت ھا‪...‬سو اسی لنے وہ چاموسی سے چا کر تلیگ یر تنٹھ گنی‪......‬‬

‫اور راج نت کا اب یطار کرنے لگی‪....‬‬

‫تات سیو‪...‬وہ ات ھی تک وایس ک یوں پہیں آنی؟؟‪...‬چب کافی وقت گزر گ یا اور وہ داسی‬
‫ح ح‬
‫آنی یہ راج نت تو شف یعہ نے تاس ک ھڑی داسی سے ھچ ھکنے کنے توح ھا‪.......‬‬
‫ھ‬ ‫ھچ‬

‫تانی شا ہمیں گ یات پہیں کہ وہ ک یوں پہیں آنی‪....‬داسی نے مج یصر شا ہی جواب دتا اور‬
‫ت ھر رخ موڑ کر ک ھڑی ہو گنی‪.....‬‬
‫شف یعہ کو یہ اب یطار کوقت زدہ لگ رہا ت ھا‪....‬اب مزتد اس کے لنے پہاں رک یا محال ت ھا‪...‬وہ‬
‫پہاں سے تاہر تکلنے کا م یصویہ سوچ ہی رہی ت ھی کہ اچاتک اسے قدموں کی چاپ س یانی‬
‫دی‪....‬‬

‫ا سنے مڑ کر دتک ھا تو شا منے راج نت عج نب سی مشکراہٹ ل یوں یر شحانے ک ھڑا ت ھا‪...‬‬

‫اسے گ ھن آرہی ت ھی اس شخص کو دتکھ کر سو اس نے ابنی تگاہیں ہی ح ھکا لیں اور اب یا‬
‫دو نبے سے ک یا تقاب درست کرنے لگی‪....‬‬

‫کیسی ہے یہ س یدری؟‪...‬راج نت نے اشکے قربب تلیگ یر تن ٹھ کر مسرور لہچے میں توح ھا‪...‬‬

‫وہ جو اس کو دتک ھنے سے گریز کر رہی ت ھی اس کو ا نبے قربب تنٹ ھنے دتکھ کر ک ھڑی ہو‬
‫گنی‪.....‬‬
‫ارے تم ک ھڑی ک یوں ہوگنی تنٹھ چاءو‪....‬راج نت نے ت ھر اسی لہچے میں کہا‪....‬‬

‫شف یعہ کا تو دل کر رہا ت ھا کہ وہ اشکے سر یر کچھ دے مارے ل یکن قالحال وہ ضیط کر گنی‬
‫ک یوتکہ اسے پہاں سے تاہر تکلیا ت ھا‪.....‬‬

‫سو شف یعہ اس سے کچھ قاصلے یر تنٹھ گنی‪....‬‬

‫ہاں تولو کونی آدیش د بیا ہے ک یا جو اس داس کو پہان ایشنت کرواتا‪.....‬راج نت مدعے کی‬
‫تفت یر آچکا ت ھا‪....‬‬

‫مچ ھے‪-‬پہاں‪-‬سے‪-‬چانے دئں‪...‬شف یعہ نے تامسکل یہ القاظ کہے‪....‬‬

‫یہ القاظ سننے ہی راج نت کے ما تھے یر تل یڑ گنے‪...‬‬


‫ک یا کہا تم نے؟‪...‬راج نت نے ب یوری خڑھا کر دوتارہ تات توح ھی‪....‬‬

‫مچ ھے پہان سے چانے دئں‪....‬اس تار شف یعہ نے تغیر گ ھیرانے کہا‪.....‬‬

‫چانے دوں تمہیں‪...‬ل یکن ک یوں؟‪....‬راج نت یہ کہنے اس کی طرف یڑھا‪...‬‬

‫چیردار جو آپ میرے قربب ت ھی آنی چان لے لوں گی میں آتکی‪....‬شف یعہ نے تاس یڑئ‬
‫ح ھڑی ات ھا کر چطرتاک اتداز میں راج نت کو ح ھڑی دک ھا کر کہا‪....‬‬

‫اح ھا تم ہمیں مارو گی‪....‬چلو ت ھر مارو‪....‬راج نت اشکے القاظ سننے کے تعد میں اطمن یان سے‬
‫توال‪....‬‬
‫اشکا اطمن یان دتکھ کر شف یعہ کو تو آگ ہی لگ گنی ‪....‬وہ ح ھڑی ل یکر اشکی طرف یڑھی ہی‬
‫ت ھی کہ راج نت نے یرق رق یاری سے آگے یڑھ کر اشکے ہاتھ سے ح ھڑی ل یکر دور ت ھن یک دی‬
‫ک‬
‫اور اسے کے کمر کے گرد ا نبے تازو حماتل کر کے اشکا تقاب ھنیچ کر ا تار دتا‪....‬‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ش ت‬


‫شف یعہ تو اتک دم کے حملے یر توکھال گنی‪....‬ا کی آ یں نی کی نی رہ یں‪....‬‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬

‫میں تمہیں پہاں سے کٹھی ت ھی پہیں چانے دوں گا اب ادھر سے تمہاری ارت ھی ہی ا تھے‬
‫گی‪....‬یہ تات ا نبے دماغ میں بٹ ھا لو‪....‬‬
‫ت‬
‫راج نت نے اشکے آتکھوں میں آ ک ھیں ڈال کر شخت لہچے میں کہا‪....‬‬

‫شف یعہ تو گ ھیرا ہی گنی ت ھی ل یکن قالحال اسے مضیوط ہوتا ت ھا سو وہ ابنی گ ھیراہٹ ح ھیا‬
‫گنی‪....‬‬

‫ق‬
‫آپ کی علط ہمی ہے یہ ‪.....‬شف یعہ نے اس نہزاببہ ہیس کر کہا‪....‬‬
‫اشکے اس اتداز یر راج نت دم نخود رہ گ یا‪...‬وہ تو سوچ رہا ت ھا کہ شف یعہ ڈر چانے گی ل یکن پہاں‬
‫تو کچھ اور ہی مال اسے دتک ھنے کو‪....‬‬

‫تم جو مرضی کر لو ل یکن تم پہاں سے تاہر پہین تکل شکنی‪....‬اور ہاں کل ہمارا وتواہ ہے‬
‫سو ب یار رہ یا ‪.....‬راج نت ت ھی دل کاٹ لہچے میں کہ یا شف یعہ کو اتک طرف ح ھیک کر لمنے لمنے‬
‫ڈگ ت ھرتا وہاں سے تکل گ یا‪.....‬‬

‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت‬


‫شف یعہ مارے چیرت کے اسے چانے ہونے د نی رہی‪......‬‬

‫ماں‪...‬ماں‪....‬راج نت نے کمرے میں داچل ہونے سے پہلے ہی کوشلبہ کو تکارتا سروع کر‬
‫دتا‪......‬‬
‫ک یا ہوا تیر؟‪...‬کوشلبہ نے نےقراری سے توح ھا‪...‬ک یوتکہ اسے راج نت کے اتداز کا ببہ ت ھا کہ‬
‫وہ اس وقت غصے میں ہیں‪.....‬‬

‫ماں‪....‬میں نے اتک یرنے ل یا ہے‪....‬اور آتکو اس میں میری شاہن یا کرنی ہے‪....‬راج نت‬
‫نے کوشلبہ کو ک یدھوں سے ت ھام کر جٹمی لہچے میں کہا‪.....‬‬

‫کیشا یرنے؟؟‪...‬کوشلبہ نے چیراتگی سے راج نت کا تازو تکڑ کر کہا‪....‬‬

‫میں کل اس کن یا سے وتواہ کروں گا‪....‬اور آپ سمیرا کو سوچت کر دئں کہ کونی تک ھیرا یہ‬
‫کرے‪.....‬راج نت نے کمرے میں یڑے ح ھولے یر تنٹ ھنے ہونے کہا‪....‬‬

‫یہ ک یا کہہ رہے ہو تم راج نت‪.....‬کوشلبہ کچھ دیر شاکت ک ھڑی ر ہنے کے تعد گوتا ہونی‪.....‬‬

‫اسے ا نبے کاتوں یر تفین ہی پہیں آ رہا ت ھا‪...‬‬


‫ماں‪...‬جو میں کہہ رہا ہوں وہی ہوگا ‪....‬اور اس تار تو آپ ت ھی مچ ھے پہیں روک‬
‫شکنی‪....‬راج نت نے شجنی سے کہا تاکہ کوشلبہ تات کو زتادہ یہ کرتدے‪.....‬‬

‫وہ لڑکی تم سے وتواہ کرتا چاہنی ہے ک یا؟؟‪...‬کوشلبہ نے ت ھر سوال ک یا‪....‬‬

‫اشکے چا ہنے یہ چا ہنے سے کچھ پہیں ہوگا‪...‬ہوگا ونی جو راج نت چاہے گا‪....‬راج نت نے میز‬
‫یر یڑے ت ھلوں کے توکرے سے سنب تکڑ کر اطمن یان سے کہا‪....‬‬

‫راج نت اس کن یا کے ما تا تن یا یریشان ہوں گے‪...‬تم اسے وایس ح ھوڑ آءو‪....‬کوشلبہ نے‬


‫کچھ سو جنے کے تعد راج نت کے ک یدھے یر ہاتھ رکھ کہا‪.....‬‬

‫ایشا کٹھی ت ھی پہیں ہوگا‪...‬میں اسے پہیں چانے دوں گا‪....‬میں اس سے یرتم کرتا‬
‫ہوں‪..‬اسے ا یسے کیسے چانے دوں‪...‬راج نت کوشلبہ کی تات یر خڑ گ یا‪....‬‬
‫اور میں اس تارے میں آگے تات پہیں کرتا چاہ یا اس لنے ماں کر ببہ مچ ھے کچھ یہ کہو‪....‬‬

‫راج نت نے دوتوک کہا‪....‬‬

‫ل یکن کوشلبہ کو تو شف یعہ کی ہی یڑی ہونی ت ھی کہ اشکے شاتھ اب یانے ہو رہا ت ھا‪...‬اور اب یانے‬
‫کر ت ھی اشکا تن یا ہی رہا ہے‪...‬اس تات یر وہ پہت سرم یدہ ت ھی‪...‬‬

‫اس نے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ شف یعہ کے شاتھ اب یانے پہیں ہونے دے گی‪...‬ل یکن قالحال‬
‫اس نے راج نت کی ہاں میں ہان مالتا ہی م یاسب سمچ ھا‪........‬‬

‫سمیرا تانی شا‪.....‬کملہ چالنی ہونی سمیرا کے کمرے میں گنی‪....‬‬


‫ک یا ق یامت توٹ یڑی ہے جو تم اس سمے ہمارے وسرام میں تادھا ڈال رہی ہو‪......‬سمیرا‬
‫نے لن نے لن نے ہی کملہ کو ل یار دتا‪.....‬‬

‫تانی شا ق یامت آنی پہیں ہے ل یکن آ چانے گی اگر آپ نے کچھ یہ ک یا‪.....‬کملہ یریشانی‬
‫سے ہاتننی ہونی تولی‪.....‬‬

‫ک یا مطلب ہے تمہارا کملہ؟‪...‬سمیرا نے ابنی آتک ھوں سے تازو ہ یا کر اسے دتکھ کر توح ھا‪.....‬‬

‫تانی شا راج نت سرکار اس کن یا سے کل وتواہ کرنے والے ہیں‪......‬کملہ نے گ ھیرانے‬


‫گ ھیرانے شاری تات سمیرا کو ب یا دی‪......‬‬
‫ت‬
‫ک یاااااااا؟؟؟‪......‬سمیرا کے مبہ سے نے اچن یار تکال اور وہ اتھ نٹھی ‪.....‬وہ ا یسے سن‬
‫ہوگنی چیسے اسے کونی شابپ سوتگھ گ یا ہو‪....‬‬

‫تانی شا کچھ کرئں‪....‬کملہ نے اسے دوتارہ تکارا‪....‬‬

‫میں ک یا کروں اب؟؟ سمیرا نے ت ھیگے لہچے میں ال یا سوال کر ڈاال‪..‬‬

‫تانی شا میرے تاس اتک اوتانے ہے‪....‬کملہ نے سمیرا کے تلیگ کے قربب قالین یر‬
‫تنٹھ کر کہا‪....‬‬

‫ک یا اوتانے ہے؟‪.....‬سمیرا نے نے چن نی کے عالم میں توح ھا‪....‬‬


‫تانی شا وہ کن یا راج نت سرکار سے وتواہ پہیں کرتا چاہنی وہ پہاں سے ت ھاگ چاتا چاہنی ہے‬
‫آپ اسے کسی طرھ پہاں سے ت ھگا دئں وتواہ سے پہلے‪......‬کملہ نے اب یا اوتانے ب یاتا‪......‬‬

‫ہاں یہ تو میں نے سوچا ہی پہیں‪....‬یہ تات سن کر سمیرا کا چہرہ کھل ات ھا اور اشکی آتکھوں‬
‫میں اتک حمک آ گنی جو کہ کونی ت ھی دتکھ کر یہ اتدازہ لگا شک یا ت ھا کہ سمیرا کے دماغ میں‬
‫کچھ خراقانی چل رہا ہے‪....‬‬

‫راج نت کہاں ہے؟؟‪...‬سمیرا نے تلیگ سے ات ھنے ہونے توح ھا‪....‬‬

‫وہ تو وسرام کر رہے ہیں ا نبے ککش میں ‪....‬کملہ نے ت ھی اتھ گنی ت ھی‪...‬‬

‫چلو ت ھر ہمارے س یگ ہم اسے سمے اسے پہاں سے ت ھگا دئں گے اس سے اچت اوسر‬
‫ہمیں دوتارہ پہیں ملے گا‪.....‬سمیرا نے اتک کالی شال لن یننے ہونے کہا‪....‬‬

‫اور تم ت ھی یہ شال لے لو اور اب یا مکھ ح ھیا لو تاکہ کسی کو ہم یر شک یہ ہو‪.....‬سمیرا نے‬


‫اتک اور کالی شال کملہ کو ت ھمانے ہونے کہا‪.......‬‬

‫جی تانی شا‪....‬کملہ نے وہ شال تکڑ کر کہا‪....‬‬

‫ت ھر وہ دوتوں ح ھننے ح ھیانے شف یعہ کے کمرے کے قربب پہیچ گ ییں‪....‬‬

‫کمرے کو تاہر سے ب ید ک یا گ یا ت ھا تاکہ وہ ت ھاگ یہ شکے‪....‬‬


‫سمیرا نے کا تننے ہات ھوں سے دروازہ ک ھوال اور ت ھر ڈر کر بیچ ھے ہٹ گنی‪.....‬‬

‫ک یا ہوا تانی شا‪..‬؟؟‪..‬کملہ نے سمیرا کو ت ھام کر کہا‪....‬‬

‫کچھ پہیں‪....‬سمیرا نے اتک گہری شایس چارج کر کے کہا‪....‬‬

‫چلیں ت ھر اتدر؟؟ کملہ نے سمیرا کے ک یدھے یر ہاتھ رکھ کر توح ھا‪....‬‬

‫ہاں چلو‪....‬سمیرا نے ا بنے آپ کو کم یوز کر کے کہا‪...‬‬

‫ت ھر وہ توح ھل قدموں سے کمرے میں داچل ہونی ‪.....‬‬


‫کمرے میں گ ھپ اتدھیرا ح ھاتا ہوا ت ھا‪...‬‬
‫ایشا محشوس ہی پہیں ت ھا ہو رہا کہ پہاں کونی تفس ہے ت ھی تا پہیں‪.....‬‬

‫کملہ مسعل چالءو‪....‬سمیرا نے کملہ کو کہا‪....‬‬

‫جی ت ھانی شا ات ھی چالنی ہوں‪....‬یہ کہہ کر کملہ مسعل ڈھوتڈنے لگی‪....‬‬


‫ڈھوتڈنے ڈھوتڈنے اچاتک میز یر یڑا گلدان اس کے ہاتھ لگنے سے گر گ یا‪...‬‬
‫کون ہے؟؟ اتک آواز کمرے میں گونچی‪....‬‬
‫ت‬
‫کملہ نے مسعل چالنی تو شف یعہ تلیگ یر نٹھی ہونی ت ھی‪...‬اس کی آتکھوں میں چیرت واصح‬
‫ت ھی‪...‬‬

‫سمیرا شف یعہ کو دتکھ کر دم نخود رہ گنی کہ یہ تو وہی م یدر والی لڑکی ہے ‪....‬‬

‫شف یعہ کی چیرت ت ھی کسی ضورت کم پہیں ت ھی‪....‬‬

‫ہم ہیں راج نت کی دھرم تن نی سمیرا‪....‬سمیرا نے ایرا کر جواب دتا‪....‬‬

‫تو ت ھر تم پہاں ک یا کر رہی ہو؟؟‪..‬شف یعہ نے ہ یک امیز لہچے میں کہا‪......‬‬

‫تمہیں پہاں سے چاتا ہوگا اسی سمے‪...‬سمیرا نے چکمبہ لہچے میں کہا‪....‬‬

‫اور تم مچ ھے پہاں سے ک یوں تکال یا چاہنی ہو؟؟‪...‬شف یعہ کو سمیرا کی تات کچھ ہصم یہ‬
‫ہونی‪....‬‬

‫ک یوتکہ ہم پہیں چا ہنے کہ راج نت تم سے وتواہ کرے‪....‬سمیرا نے مبہ کے زاونے‬


‫تگاڑے‪.....‬‬
‫مچ ھے قرق پہیں یڑتا کہ تم ک یا چاہنی ہو اور ک یا پہیں‪...‬‬
‫مچ ھے صرف پہاں سے تکلیا ہے‪.....‬شف یعہ نے اشکی تات کو تطراتداز کرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫اب سمے یرتاد یہ کرو اور پہاں سے چاءو کلییش تمہیں پہاں سے کچھ دور ح ھوڑ آنے گا ت ھر‬
‫تم ا نبے گ ھر چلی چاتا‪...‬اس تار سمیرانے یرمی سے کہا‪....‬‬

‫پہیں مچ ھے کسی کلییش کی صرورت پہیں میں جود چلی چاءوں گی یس مچ ھے اس جوتلی سے‬
‫تاہر تکال دو‪....‬شف یعہ نے ت ھی لہچے کو جنی المکان تارمل رک ھا‪....‬‬

‫کملہ اسے ح ھوڑ آءو جوتلی سے تاہر ‪....‬سمیرا کملہ کو چکم د بنی جود وہاں سے تکل گنی‪....‬‬

‫چلو ات ھو چلدی‪.....‬کملہ نے شخت لہچے میں شف یعہ کو کہا‪....‬‬

‫شف یعہ کو اس یر غصہ تو پہت آتا ل یکن ضیط کر گنی‪.....‬اور چادر لن نٹ کر ک ھڑی ہو‬
‫گنی‪.....‬‬

‫کملہ اور شف یعہ راہداری سے گزر رہی ت ھیں کہ اچاتک کسی نے شف یعہ کا ہاتھ تکڑ کر اسے‬
‫ک‬
‫ھنیچ ل یا‪.....‬‬

‫شف یعہ کے تو ہوش ہی اڑ گنے‪....‬اس کا دل زور زور سے دھڑ کنے لگا‪.....‬‬


‫ت‬
‫اس نے ڈر سے آ ک ھیں موتد لیں اور ہاتھ تکڑنے والے کو ت ھی پہیں دتک ھا‪....‬‬
‫کملہ تمہاری ہمت ت ھی کیسے ہونی ایشا کرنے کی‪.....‬اتک رغب دار غصے سے لیریز آواز‬
‫اشکی سماغت سے تکرانی‪...‬‬
‫ت‬
‫ا سنے آ ک ھیں ک ھول کر پہلے ا نبے ہاتھ کو دتک ھا اور ت ھر مقاتل کے چہرے کو‪....‬‬

‫مقاتل کا چہرہ دتکھ کر اشکے رو تگنے ک ھڑے ہو گنے‪.....‬‬

‫سرکار میں یہ کسی کے کہنے یر کر رہی ت ھی‪...‬جود تو میں کٹھی ایشا کرنے کے تارے میں‬
‫وچار ت ھی پہیں کر شکنی‪....‬مچ ھے گسمہ کر دئں‪....‬کملہ گرگڑانے ہونے راج نت کے قدموں‬
‫میں گڑ یڑی اور اشکے تاءوں تکڑ لنے‪....‬‬

‫تمہارا ق یصلہ تو ہم صیح کرئں گے ات ھی دفعہ ہو چاءو پہاں سے‪....‬راج نت نے شخت لہچے‬
‫میں کہہ کر اسے تیڑ سے دور ک یا‪...‬‬

‫کملہ ات ھی اور وہاں سے ت ھاگ گنی‪....‬‬

‫اور تم ‪،‬ک یوں ت ھاگ رہی ت ھی؟؟‪....‬راج نت نے اشکو ک یدھوں سے ت ھام کر غصے ت ھرے‬
‫لہچے میں توح ھا‪....‬‬
‫مچ ھے آپ سے تکاح پہیں کرتا اسی لنے ت ھاگ رہی ت ھی‪...‬شف یعہ نے نے یرواہی سے‬
‫کہا‪....‬‬

‫اس یر راج نت بپ ات ھا اور اشکی گرقت شف یعہ کے شاتوں یر اور مضیوط ہو گنی‪....‬‬

‫آااہ‪....‬مچ ھے درد ہو رہا ہے‪....‬شف یعہ درد سے کراہ ات ھی‪....‬‬

‫اح ھا درد ہو رہا ہے‪...‬مچ ھے گسمہ کر دو دوتارہ ایشا پہیں کروں گا‪....‬راج نت نے اشکے شاتوں‬
‫کو ح ھوڑ کر کہا‪....‬‬
‫ک‬
‫وہ تلننے ہی لگی ت ھی کہ راج نت نے اشکا ہاتھ تکڑ کر ت ھر اسے ا نبے طرف ھنیچ ل یا‪....‬‬

‫یہ ک یا تدتمیزی ہے ح ھوڑو مچ ھے‪.....‬شف یعہ نے اب یا ہاتھ اشکی گرقت سے آزاد کرانے ہونے‬
‫کہا‪....‬‬

‫یہ تدتمیزی پہیں اچن یاط ہے‪....‬اب سے تم ہمارے شاتھ ہمارے ککش میں رہو گی‬
‫ہماری تطروں کے سمکش‪.....‬راج نت نے دلدادہ لہچے میں کہا‪.....‬‬

‫سوج یا ت ھی مت کہ میں اتک ج یوان صفت ایشان کے شاتھ رہوں گی اور اس ضورت کے‬
‫وہ کاقر ہو ‪.....‬شف یعہ نے تلخ لہچے میں کہا‪.......‬‬
‫جو ت ھی ہو اب تمہیں میرے شاتھ ہی رہ یا ہے‪....‬چاہے میں کاقر ہوں تا جو‬
‫ت ھی‪.....‬راج نت نے الیرواہی سے کہا‪.....‬‬

‫راج نت اسے ا بنے شاتھ ہی زیردسنی ا نبے کمرے میں لے آتا اور اسے تلیگ یر ت ھن یک‬
‫دتا‪......‬‬

‫چیردار جو دوتارہ پہاں سے ت ھا گنے کی کوشش کی تو‪....‬راج نت اتگلی دک ھا کر ب ی نبہ کرتا ہوا‬
‫توال‪......‬‬

‫تم مچ ھے توں ق ید پہیں کر شکنے‪.....‬شف یعہ نے چال کر کہا‪.....‬‬

‫کر شک یا ہوں تمہیں ق ید‪....‬اور ت ھی پہت کچھ کر شک یا ہوں‪.....‬راج نت نے سرد لہچے میں‬
‫کہا‪.....‬‬

‫تم چاہے کچھ ت ھی کر لو ل یکن مچھ سے تکاح پہیں کر تاءو گے‪....‬شف یعہ نے اس نہزاببہ‬
‫ہیس کر کہا‪....‬‬
‫یہ تو کل تمہیں گ یات ہو چانے گا کہ ہم ک یا ک یا کر شکنے ہیں‪.....‬راج نت نے ت ھی‬
‫سیطانی مشکراہٹ لنے کہا‪....‬‬

‫تم ک یوں النے ہو مچ ھے پہاں؟‪...‬ک یوں کرتا چا ہنے ہومچھ سے تکاح وہ ت ھی اب یوں کے چالف‬
‫ت‬
‫چا کر‪.‬؟؟‪....‬شف یعہ جو تات کب سے توح ھیا چاہنی ت ھی وہ توحھ ہی نٹھی‪.....‬‬

‫تم سے یرتم ہوگ یا ہے ہمیں‪.....‬اور ہم کسی ت ھی قٹمت یر تمہیں اب یا ب یاتا چا ہنے‬


‫تھے‪...‬یرمی سے تم یہ مانی تو ات ھا النے تمہیں‪.....‬راج نت نے شان نے ب یازی کا مطاہرہ‬
‫ک یا‪.....‬‬

‫اسے تم مج نت کہنے ہو‪....‬شف یعہ نے کھلکھال کر کہا‪....‬چیسے اس کا مذاق اڑا رہی ہو‪.....‬‬

‫ہاں پہی ہے یرتم ہمارے لنے‪.....‬یہ یرتم پہیں ہے تو ک یا ہے یرتم؟؟‪....‬راج نت نے‬


‫شانے اچکا کر کہا‪....‬‬

‫مج نت چا ہنے کے عالوہ مج یوب کو جوش کرنے کا ت ھی سیق د بنی ہے‪....‬اور اگر تم مچھ‬
‫سے مج نت کرنے ہو تو میری جواہش توری کر کے مچ ھے جوش کر دو‪.....‬شف یعہ نے راج نت‬
‫کے چہرے کو تغور دتک ھنے ہونے کہا‪.....‬‬
‫ہمیں گ یات ہے کہ تم ہم سے پہی کام یا کرو گی کہ ہم تمہیں پہاں سے چانے دئں جو‬
‫کہ ہم پہیں کرئں گے‪....‬تو پہیر ہے کہ تم اس کے عالوہ کچھ اور کام یا کر لو ہم وجن‬
‫د نبے ہیں کہ تمہاری کام یا صرور توری کرئں گے‪.....‬‬
‫راج نت نے ا نبے تالوں میں ہاتھ ت ھیر کر کہا‪....‬‬

‫چلو ت ھیک ہے میں پہاں سے چانے کی جواہش رد کرنی ہوں‪....‬‬


‫میری جواہش یہ ہے کہ تم اب یا مذہب ح ھوڑ کر مشلمان ہو چاءو اور شارے یرے کام‬
‫ح ھوڑ دو‪....‬‬
‫شف یعہ نے دوتوں ہات ھوں کو تاہم مال کر چکمبہ اتداز میں کہا‪.....‬‬

‫اور تمہیں ک یوں لگ یا ہے کہ ہم تمہاری یہ تات ماتیں گے‪....‬راج نت نے ایرو اچکا کر‬
‫توح ھا‪.....‬‬

‫ک یوتکہ تم وعدہ کر چکے ہو‪....‬شف یعہ نے ا نبے ہاتھ ح ھاڑ کر اشکے مقاتل ک ھڑے ہو کر‬
‫کہا‪.....‬‬
‫راج نت تو پہی سوج یا رہ گ یا کہ اب وہ یری طرح ت ھیس چکا ہے‪....‬‬
‫اشکے یشننے ح ھو نبے لگے‪....‬وہ اتک دم نےچین ہوگ یا کٹھی اب یا سر تکڑ لن یا کٹھی توپہی‬
‫کمرے میں چکڑ لگانے لگ یا‪....‬‬

‫ت ھی ہماری اتک کام یا توری کرنی ہوگی‪.....‬کچھ اگر ہم نے تمہاری کام یا توری کی تو تمہیں‬
‫سو جنے کے تعد راج نت نے شف یعہ کا ہاتھ ا نبے ہات ھوں میں الیحاببہ اتداز میں کہا‪....‬‬

‫ک یا جواہش ہے تمہاری ‪..‬؟؟‪...‬شف یعہ نے نحشس سے توح ھا‪....‬‬

‫اگر ہم اب یا دھرم اور یرے کاریہ ح ھوڑ کر مشلمان ہوچاتیں گے تو تمہیں ہم سے وتواہ کرتا‬
‫یڑے گا‪.....‬راج نت نے نخوں کے سے اتداز میں کہا‪....‬‬

‫یہ ک یا کہہ رہے ہو تم؟؟ میں ایشا کٹھی‪....‬شف یعہ نے صرف اب یا ہی کہا ت ھا کہ راج نت‬
‫نے اشکی تات کاٹ دی‪....‬‬

‫ہم تم سے وبنی کرنے ہیں ہم سے دور مت چاتا‪......‬راج نت اشکے شا منے گ ھن یوں کے تل‬
‫تنٹھ گ یا اور اشکے ہاتھ ا نبے ہات ھوں میں ت ھام کر الیحا کرنے لگا‪....‬‬
‫شف یعہ نے تغیر کچھ کہے اشکا ہاتھ ح ھ یکا اور کمرے سے تاہر تکل گنی‪.....‬‬

‫راج نت اس کے بیچ ھے ت ھاگا‪....‬‬

‫شف یعہ رک چاءو‪.....‬راج نت چالتا‪....‬‬

‫تم مچ ھے اک یال ح ھوڑ دو‪....‬شف یعہ نے سرد لہچے میں کہا اور ا نبے کمرے کے چابب یڑھ‬
‫گنی‪.....‬‬

‫شف یعہ ہم تمہارے لنے جود کو تدل لیں گے یس تم ہماری ہو چاءو‪....‬یہ کہ یا راج نت‬
‫گ ھن یوں کے تل گر یڑا‪.....‬‬
‫پ‬
‫کوشلبہ سور سن کر ت ھاگی ت ھاگی وہاں ہیچی‪.....‬‬

‫ک یا ہوا راج نت؟؟‪....‬کوشلبہ نے راج نت کی ایسی چالت دتکھ کر نےقراری سے‬


‫توح ھا‪.....‬اور جود ت ھی اشکے تاس وہیں تنٹھ گنی‪.....‬‬

‫ماں وہ ہم سے ک یوں اسے گ ھریہ کرنی ہے‪...‬ہم تو اس سے یرتم کرنے ہیں وہ ک یوں‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫پہیں ھنی ‪....‬ہم تو ا کی کام یا کرنے کے لنے ھی ب یار تھے‪....‬‬
‫ل یکن‪......‬‬

‫راج نت ت ھیگے لہچے میں کہ یا کہ یا رکا اور کوشلبہ کے گلے لگ کر رو یڑا‪....‬‬


‫ا یسے رونے سے کچھ پہیں ہوگا اگر تو اس سے شحا یرتم کرتا ہے تو ہم اس سے تات کرئں‬
‫گے‪....‬اسے م یاتیں گے وہ نچھ سے وتواہ کرے گی‪....‬‬
‫ابنی اکلونی اوالد کو کسی کے لنے یڑ بیا دتکھ کر کوشلبہ کا تو دل ہی کابپ ات ھا‪....‬‬

‫وہ کٹھی سوچ ت ھی پہیں شکنی ت ھی کہ راج نت کسی کے لنے ا یسے رو ت ھی شک یا ہے‪......‬‬

‫تاتا اب ہم کیسے ڈھوتڈئں گے شف یعہ کو ؟؟‪.....‬مسفرہ نے وقار صاچب کا سر دتانے‬


‫ہونے کہا‪......‬‬

‫کل میں تادشاہ کے درتار میں چاکر درجواست کروں گا‪...‬شف یعہ چلد ہی ہمیں مل چانے‬
‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ت‬
‫گی‪....‬وقار صاچب نے آ یں موتد کر کہا‪...‬‬

‫میرا تو اس کے تغیر دل ہی پہیں لگ رہا ‪.....‬مسفرہ نے ت ھرانی آواز میں کہا‪....‬‬

‫ہاں یہ گ ھر اتک دن میں ہی اس تغیر بیحر بیحر شا لگنے لگا ہے‪....‬‬

‫م یین نے ک یا ہے یہ سب اب یا تو مچ ھے ببہ ہے‪...‬مسفرہ نے تلخ لہچے میں کہا‪....‬‬

‫پہیں تن یا ! یہ اس نے پہیں ک یا‪....‬وقار صاچب نے گہرا شایس ل یکر ک یا‪...‬‬


‫تو ت ھر کون کر شک یا ہے؟؟‪....‬مسفرہ نے نحشس سے توح ھا‪....‬‬

‫ببہ پہیں کون ہے ل یکن چلد ہی ببہ چل چانے گا‪....‬وقار صاچب تطاہر تو یر شکون تطر‬
‫آنے کی کوشش کر رہے تھے ل یکن مسفرہ چابنی ت ھی کہ وہ پہت ہی یریشان ہیں‪....‬‬

‫سو اس نے زتادہ تات کرتا م یاسب پہیں سمچ ھا‪...‬اسی لنے وہ چلد ہی اتھ کر ا نبے کمرے‬
‫میں چلی گنی‪.....‬‬

‫وہ چاکر تلیگ یر سونے ک یلنے لننی تو ت ھی ل یکن تن ید اس کی اتکھوں سے کوسوں دور‬
‫ت ھی‪.....‬‬

‫تانی شا پہت یرا ہوا‪.....‬کملہ نے سمیرا کے کمرے میں چانے ہی اشکے سر یر تمب تھوڑ‬
‫دتا‪....‬‬

‫سمیرا جو کہ ادھر ادھر پہل رہی ت ھی کملہ کی آواز سن کر اس کے قدم اتک دم رک‬
‫گنے‪....‬‬

‫ک یا ہوا؟؟‪....‬سمیرا نے کملہ کو شاتوں سے تکڑ کر یریشانی سے توح ھا‪....‬‬


‫ت ھر کملہ نے اسے شاری رواداد س یا دی‪.. .‬‬

‫شاری تات سن کر سمیرا کو اب یا دم گ ھن یا ہوا محشوس ہوا وہ لڑک ھڑا کر ضوفے یر گر یڑی‪....‬‬

‫تانی شا سنٹ ھالیں جود کو‪....‬میں اپہیں آپ کا تام پہیں ب یاءوں گی چب وہ توح ھیں گے‬
‫کہ کس کے کہنے یر یہ سب ک یا‪....‬کملہ نے سمیرا کا دل ہلکا کرتا چاہا‪....‬‬

‫تم اپہیں ہمارا تام ت ھی ب یا دو گی تو ہمیں ابنی تیڑا پہیں ہوگی چن یا اتکا وتواہ ہونے دتکھ کر‬
‫ہوگی‪.....‬سمیرا کی آواز ت ھرا گنی‪.....‬‬

‫تانی شا آپ یڑی تانی شا سے تات کرئں وہ کچھ یہ کچھ صرور کرئں گی‪....‬کملہ نے اسے‬
‫مشورہ دتا‪....‬‬

‫پہیں وہ ہماری تات پہیں ماتیں گی ‪.....‬وہ راج نت کا ہی شاتھ دئں گی‪....‬سمیرا نے سر‬
‫تکڑ کر کہا‪....‬‬

‫اب ک یا ہوگا؟؟‪...‬کملہ نے اب یا تلو ہالنے ہونے یریشانی سے کہا‪....‬‬

‫ہمیں مات ملے گی اس ک ھیل میں اور ک یا‪.....‬سمیرا نے اب یا آیشوءوں سے یر چہرہ ہات ھوں‬
‫سے ڈھابپ کر کہا‪....‬‬
‫آپ اس طرح رو رو کر ابنی طن یغت خراب یہ کرئں ہ یومان چالیشا کا چاپ کرنے کرنے‬
‫سو چاتیں‪....‬‬
‫کرش مہاراج سب کچھ ت ھیک کر دئں گے‪....‬کملہ نے اسے یشلی دی‪...‬‬

‫اور اسے سہارا دے کر تل یگ یر ل یا کر جود وہاں سے چلی گنی‪.....‬‬

‫ل یکن سمیرا کا تو چیسے چہاں ہی اخڑ گ یا ت ھا‪...‬‬


‫پہلے ہی اشکا بنی اسے اہم نت پہیں د بیا ت ھا اور دوسری شادی کرنے کے تعد تو وہ اسے‬
‫تالکل ہی قراموش کر دے گا ‪...‬یہ ج یال رہ رہ کر اشکا دل چال رہا ت ھا‪....‬‬

‫آخر رونے رونے اشکی آتکھ لگ ہی گنی‪....‬‬

‫ل یکن چیشا اسے لگ رہا ت ھا قسمت میں ویشا ت ھا تا پہیں یہ کہ یا مسکل ت ھا‪....‬‬

‫راج نت تن یا تم ا نبے ککش میں چا کر وسرام کرو ہم اس سے تات کرنے ہیں‪....‬کوشلبہ‬


‫نے وہیں تنٹ ھے تنٹ ھے راج نت کے سر یر ہاتھ ت ھیر کر کہا‪....‬‬
‫ماں تم اسے م یا لو وہ ہم سے وتواہ کر لے اور ہمیں اک یال یہ ح ھوڑ کر چانے‪.....‬راج نت‬
‫نے کوشلبہ کے دوتوں ہاتھ تکڑ کر الیحاببہ کہا‪.....‬‬

‫ہم م یا لیں گے اسے تم چاءو‪.....‬کوشلبہ پہلے جود ک ھڑی ہونی اور ت ھر راج نت کو کو سہارا‬
‫دے کر ک ھڑا ک یا‪..‬‬

‫راج نت کچھ دیر شف یعہ کے کمرے کے ب ید دروازے کو تک یا رہا ت ھر وہاں سے چال گ یا‪....‬‬

‫کوشلبہ نے اس سے وعدہ تو کر ل یا ت ھا ل یکن وہ جود یریشان ت ھی کہ وہ ک یا کرے‪.....‬‬

‫اس سمے وہ وسرام کر رہی ہوگی اسے ب یگ کرتا اچت پہیں ہے ہم صیح اس سے اس‬
‫تارے میں تات کر لیں گے‪....‬کوشلبہ نے جود سے کہ کہا اور ا نبے کمرے کی طرف یڑھ‬
‫گنی‪......‬‬

‫وہی چابنی ت ھی کہ راج نت کو توں گرگرا تا دتکھ کر اس کے دل یر ک یا تننی ت ھی‪....‬اشکا کلیحہ‬


‫مبہ کو آ رہا ت ھا‪....‬‬

‫ل یکن اسے جود کو سنٹ ھا لنے کے شاتھ شاتھ راج نت کو ت ھی سنٹ ھال یا ت ھا اسی لنے کڑوا‬
‫گ ھوبٹ تننے کے لنے ب یار ہوگنی‪.....‬‬
‫دوسری طرف شف یعہ ات ھی تک سونی پہیں ت ھی ‪....‬ت ھال سونی ت ھی کیسے اب یا سب کچھ ہونے‬
‫کے تعد تن ید آتا تاممکن ت ھا‪....‬اور اسے ا نبے گ ھر والوں کی ت ھی تاد آرہی ت ھی‪.....‬‬
‫آیشو تھے کے ت ھمنے کا تام پہیں لے رہے تھے‪....‬‬

‫تاتا مچ ھے پہاں سے لے چاتیں اس تاگل شخص سے نحا لیں‪....‬مچ ھے آتکی اور مسفرہ کی پہت‬
‫تاد آنی ہے‪....‬‬
‫شف یعہ ششک ششک کر ا نبے آپ میں ہی یڑیڑا رہی ت ھی‪.....‬‬

‫ل یکن قسمت میں جو لک ھا ت ھا اسے کونی قراموش یہ کر شکا ‪.....‬قسمت چلد ہی ب یا تاب‬
‫ک ھو لنے والی ت ھی‪....‬جس سے سب کی زتدگی تد لنے والی ت ھی‪....‬‬

‫میں ہ یدو ہوکر ت ھی ا نبے دھرم کو پہیں ماب یا‪...‬مچ ھے ت ھگوان یر یشواش پہیں‪....‬‬
‫مچ ھے تو گ یات ہی پہیں کہ مشلمان کون ہونے ہیں ان کا ک یا ماب یا ہے تو میں کیسے‬
‫مشلمان ہو چاءوں‪.....‬‬
‫مچ ھے پہلے مشلمان ہونے کے تارے میں سب کچھ گ یات کرتا چا ہننے‪......‬‬
‫راج نت ا نبے آپ میں ہی یڑیڑا تا چا رہا ت ھا‪....‬‬

‫وہ دماغی طور یر پہت ہی یریشان ت ھا اسے کچھ سمچھ پہیں آرہی ت ھی ‪.....‬اویر سے سر ت ھا‬
‫کہ جو درد سے ت ھیا چا رہا ت ھا‪....‬‬

‫اپہیں سوجوں کے دوران اشکے دماغ میں اتک ج یال آتا‪....‬‬

‫اشکا اتکا شایس نحال ہوا‪.....‬‬

‫شف یعہ کے ب یا ت ھی تو مولوی ہیں‪.....‬مچ ھے ان کے تاس چاتا چا ہننے‪.....‬وہ مچ ھے سب کچھ‬


‫ب یاتیں گے‪......‬‬
‫راج نت ا نبے آپ سے دتوایہ وار کہہ رہا ت ھا‪....‬‬

‫کونی ت ھی اس وقت اسے اس چالت میں دتک ھیا تو وہ تفین یہ کر تا تا کہ یہ وہی راج نت ہے‬
‫جو طلم کرنے میں مشہور ہے‪....‬‬

‫اور آج اس کو عشق نے رول دتا ت ھا‪....‬جو توری دب یا یہ کر تانی وہ اتک لڑکی کر گزری‪...‬‬
‫اس اتک لڑکی کے بیچ ھے راج نت اب یا سب کچھ ح ھوڑنے کو ب یار ہو گ یا ت ھا‪....‬‬
‫وہ راج نت جو لوگوں کر یڑ بیا دتکھ کر لطف ات ھا تا ت ھا‪...‬‬
‫آج جود کسی کے لنے یڑپ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫یہ عشق ہے ہی ایسی چیز کہ اک تادشاہ کو ت ھی ح ھکنے یر مج یور کر د بنی ہے‪...‬‬

‫طالم کو مطلوم‪-‬تادشاہ کو ففیر‪-‬غقل والے کو تاسمچھ کر د بیا ہے یہ عشق‪....‬‬

‫مسفرہ ہم تادشاہ کے تاس چا رہے ہیں‪...‬اب یا ج یال رک ھیا اور تاہر مت چاتا اور یہ ہی دروازہ‬
‫ک ھول یا چب تک میں یہ آ چاءوں‪...‬‬
‫اب ہم ابنی دوسری تننی پہیں گ یواتا چا ہنے‪....‬‬

‫اتک دم کہنے کہنے وقار صاچب کا لہحہ تم ہو گ یا‪...‬‬


‫تطاہر تو وہ شخت ت ھی ل یکن اتک تاپ ابنی اوالد کے لنے پہت ہی جشاس ہوتا ہے‪...‬اسی‬
‫لنے وہ پہت ہی یریشان تھے‪.....‬‬
‫تاتا آپ قکر یہ کرئں میں تالکل ت ھی پہیں تاہر تکلوں گی اور یہ ہی دروازہ ک ھولوں گی چب‬
‫تک آپ پہیں آ چانے‪....‬مسفرہ نے وقار صاچب کے تا سنے کے چالی یرئن میز سے‬
‫ات ھانے ہونے کہا‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے تن یا‪....‬ہللا کے جوالے‪....‬یہ کہہ کر وقار صاچب اب یا رومال ک یدھے یر ڈال کر‬
‫تاہر کی طرف یڑھ گنے‪.....‬‬

‫تا ہللا! تاتا کو ا نبے چقظ و امان میں رک ھیا‪....‬اور شف یعہ کو چلد ہی لوتا دے ہمیں‪....‬مسفرہ‬
‫نے وقار صاھب کی یشت کو دتکھ کر دل ہی دل میں دعا ماتگی‪....‬‬

‫مچ ھے تادشاہ سے ملیا ہے‪....‬وقار صاچب نے تادشاہ کے درتار کے تاہر ک ھڑے ہوکر قاصد‬
‫سے کہا‪....‬‬

‫تادشاہ شالمت تو پہیں ہیں پہاں‪....‬قاصد نے یڑے موءدب اتداز میں کہا‪....‬‬

‫کب تک آتیں گے؟؟‪...‬کچھ سو جنے کے تعد وقار صاچب نے قاصد سے توح ھا‪....‬‬
‫مولوی صاچب یہ مچ ھے معلوم پہیں ک یوتکہ تادشاہ صاچب کچھ دن ک یلنے آگرہ یسرتف قرما‬
‫ہیں‪....‬‬
‫قاصد نے جواب دتا‪....‬‬

‫شکریہ ج یاب‪....‬اب ہم چلنے ہیں‪.....‬ہللا کے جوالے‪....‬‬


‫وقار صاچب یہ کہہ کر وہاں سے وایس ہو لنے‪....‬‬

‫اب میں کس کے تاس چاءوں تادشاہ ت ھی پہیں ہیں پہاں‪.....‬‬


‫ان کے عالوہ کون میری مدد کر شک یا ہے؟؟‪....‬وقار صاچب پہی سو جنے سو جنے چل رہے‬
‫تھے کہ اچاتک اتک گ ھوڑا ا تکے شا منے آکر رکا‪.....‬‬

‫وقار صاچب گ ھیرا کر بیچ ھے ہو گنے‪...‬اور گ ھڑ سوار کو دتک ھا‪....‬‬

‫گ ھڑ سوار یبچے ایرا اور پہابت موءدب لہچے میں گوتا ہوا‪....‬‬
‫"مولوی جی مچ ھے آپ کی شاہ نبہ چا ہن نے‪....‬‬

‫کیسی مدد؟‬
‫اس شخص کو کچھ دیر تغور دتک ھنے کے تعد وقار صاچب گوتا ہونے‪....‬‬
‫ہم اب یا دھرم تدل یا چا ہنے ہیں ‪،‬مشلمان ہوتا چا ہنے ہیں‪...‬آپ ہماری شاہ نبہ کرئں اور ہمیں‬
‫اشالم کے تارے میں ب یاتیں‪.....‬اس شخص نے الیحاببہ کہا‪....‬‬

‫وہ تو ت ھیک ہے ل یکن آپ اب یا مذہب ح ھوڑ کر مومن ب ییں گے تا مخض تام کے‬
‫مشلمان‪.‬؟؟‪...‬وقار صاچب نے ایرو اچکا کر توح ھا‪.....‬‬

‫ہمیں پہیں ببہ سنبہ مشلمان کیشا ہوتا ہے اسی لنے تو آپ کے تاس آتیں ہیں‪...‬مقاتل‬
‫گوتا ہوا‪....‬‬

‫چلیں ت ھیک ہے آپ میری مسحد میں آ چاتا کرئں روزایہ رات کو وہاں ب یان ہوتا ہے آپ‬
‫کو کافی علم ہو چانے گا اشالم کے تارے میں ب یان سننے کے تعد‪......‬یہ کہہ کر وقار‬
‫صاچب اس شخص کو مسحد کا رسبہ سمچ ھانے لگے‪....‬‬

‫جی دھن یواد‪...‬پہت اتکار ہے آپ کا ہم یر‪....‬اب ہم چلنے ہیں‪....‬‬


‫وہ شخص یہ کہہ کر گھوڑے یر سوار ہوا اور اب نی میزل کی طرف یڑھ گ یا‪....‬‬

‫وقار صاچب ت ھی گ ھر کی طرف چل دنے‪....‬‬


‫وہ پہت اقسردہ تھے‪....‬‬
‫پہت یریشان‪..‬‬
‫وہ چاہ کر ت ھی کچھ پہیں کر تا رہے تھے‪ ،‬شف یعہ کو کیسے تالش کرنے‪.....‬‬

‫قسمت کا لک ھا کونی پہیں تال شک یا ما سوانے دعا ‪.....‬ل یکن کس کی دعا ق یول ہوگی یہ تو رب‬
‫ہی چانے‪.....‬‬

‫دروزے یر دس یک ہونی تو مسفرہ نے چلدی سے دروازہ ک ھوال‪.....‬‬

‫اشالم علیکم!وقار صاچب نے گ ھر میں داچل ہو کر دھٹمی آواز میں شالم ک یا‪.....‬‬

‫وعلیکم اشالم!مسفرہ نے جواب دتا اور تاورجی چانے میں وقار صاچب کے لنے تانی لن نے چلی‬
‫گنی‪.....‬‬

‫یہ لیں تاتا‪.....‬مسفرہ تاورجی چانے سے تانی کا گالس لنے تاہر تکلی تو اس نے شا منے‬
‫د تک ھے تغیر کہا‪.....‬‬

‫تاتا‪......‬شا منے کا م یطر دتکھ کر مسفرہ جیخ ات ھی اور گالس اشکے ہات ھوں سے ح ھوٹ گ یا‪....‬‬

‫وقار صاچب یرآمدے کے قرش یر اوتدھے مبہ گرے ہونے تھے‪....‬‬


‫مسفرہ ت ھاگ کر ا تکے تاس گنی اور اپہیں ہالنے لگی‪....‬‬

‫ات ھیں تاتا‪....‬ک یا ہوا؟؟‪...‬مسفرہ وقار صاچب کا چہرہ ت ھنٹ ھیا کر کہہ رہی ت ھی‪.....‬‬

‫تاتا میں یریشان ہو رہی ہوں اب‪....‬اتھ چاتیں مہرتانی کر کے‪....‬مسفرہ ت ھرانی آواز میں کہہ‬
‫رہی ت ھی‪....‬‬

‫مچ ھے تاتا کو ہوش میں التا ہوگا ‪....‬ل یکن کیسے؟؟‪....‬مسفرہ سر تکڑ کر سوچ رہی ت ھی‪.....‬‬

‫تانی ہاں تانی‪.....‬مسفرہ یہ کہہ کر تیز رق یاری میں تاورجی چانے کی طرف تانی لن نے کے لنے‬
‫یڑھی‪.....‬‬

‫اس نے تانی ال کر وقار صاچب کے مبہ یر تانی ح ھڑکا‪.....‬‬


‫وقار صاچب کے آتکھوں میں ج ییش ب یدا ہونی تو مسفرہ جوسی سے جیخ ات ھی‪....‬‬

‫تاتا آپ شالمت ہیں‪....‬ہللا نے میری سن لی‪.....‬مسفرہ وقار صاچب کو سہارا د نبے کے‬
‫لنے آگے یڑھی‪.....‬اور اپہیں سہارا دے کر یرآمدے میں نچھی چارتانی یر بٹ ھا دتا اور اپہیں‬
‫تانی دتا‪....‬‬

‫ہمارا سر چکڑا رہا ہے‪.....‬وقار صاچب نے اب یا درد سے ت ھن یا سر ت ھام کر کہا‪....‬‬


‫تاتا آپ آرام کر لیں‪.....‬میں آ تکے لنے کچھ ک ھانے کو ب یانی ہوں‪.....‬مسفرہ یہ کہہ کر‬
‫تاورجی چانے کی طرف یڑ ھنے ہی لگی ت ھی کہ وقار صاچب کی آواز یر اشکے یڑ ھنے قدم ت ھم‬
‫گنے‪....‬‬

‫شف یعہ کا کچھ ببہ پہیں چال اور چب تک وہ پہیں مل چانی میرے چلق سے اتک توالہ پہیں‬
‫یبچے ایرے گا مزتد‪......‬وقار صاچب نے جٹمی اتداز میں کہا‪.....‬‬

‫یہ آپ ک یا کہہ رہے ہیں تاتا؟؟‪...‬آپ پہلے ہی کمزوری اور ذہنی دتاءو کا شکار ہیں‪....‬میں‬
‫آپ کو ک ھانے کے معا ملے میں غقلت پہیں یر نبے دوں گی‪....‬مسفرہ ت ھی صدی ت ھی آخر‬
‫اور اسے تاپ کی قکر ت ھی‪....‬اسی لنے تول یڑی‪.....‬‬

‫ببہ پہیں میری شف یعہ نے کچھ ک ھاتا ت ھی ہوگا کہ پہیں‪...‬وقار صاچب نے قکرم یدی کا‬
‫مطاہرہ ک یا‪....‬‬

‫تاتا ہللا زراق ہے وہ ابنی محلوق کو ت ھوکا پہیں ر ہنے د بیا‪.....‬اور آپ میرے لنے ہی سہی‬
‫ک ھاتا ک ھا لیں‪....‬مسفرہ نے ابنی تات شا منے رک ھی‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے تم چلدی سے ک ھاتا لے آءو ت ھر مچ ھے مسحد ت ھی چاتا ہے آچ چصوضی درس‬


‫ہے‪.....‬وقار صاچب نے موضوع تدل یا چاہا‪.....‬‬
‫تاتا آپ کی طن یغت خراب ہے آپ آرام کرئں آج آپ کا کونی اور شاگرد دے د تگا‬
‫درس‪....‬مسفرہ چقگی سے تولی‪....‬‬

‫پہیں ‪.....‬میں ہی دوں گا درس میں ابنی ذمہ دارتوں سے پہیں ت ھاگ شک یا‪....‬وقار‬
‫صاچب نے دوتوک کہا‪....‬‬

‫مسفرہ تغیر کچھ تولے تاورجی چانے میں چلی گنی‪......‬‬

‫وقار صاچب نے اتک گہرا شایس ل یا اور وہیں چارتانی یر ل نٹ گنے ‪.....‬تازو آتکھوں یر ر کھے‬
‫سونے کی تاکام کوشش کرنے رہے‪....‬‬
‫ل یکن تن ید ان یر مہرتان پہیں ہورہی ت ھی‪.....‬‬

‫کچھ دیر تعد مسفرہ ک ھاتا لے آنی‪....‬‬

‫وقار صاچب ا تھے‪..‬مبہ ہاتھ دھوتا‪.....‬اور ک ھانے کے لنے تنٹھ گنے‪.....‬‬

‫ک ھاتا ک ھانے کے تعد کچھ دیر تنٹ ھنے کے تعد وقار صاچب مسحد چانے کے لنے تکل‬
‫گنے‪......‬‬
‫شف یعہ کر بیا کر کے ہماری تات سن لیجنے ‪.....‬‬
‫صاچب نے ہمکو چکم دتا ہے کہ تمہیں یہ اپہار دنے تغیر ہم وایس یہ آتیں‪.....‬داسی نے‬
‫شف یعہ کے ہاتھ میں اتک ت ھال ت ھمانی چاہی جس کو کیڑے سے ڈھکا گ یا ت ھا‪....‬‬

‫ا نبے مالک کو چا کر اس تات سے روس یا کر دو کہ ہم اتکی دی ہونی کسی ت ھی چیز کو پہیں‬


‫لیں گے‪...‬چاہے وہ کچھ ت ھی کر لیں‪.....‬شف یعہ نے دو توک اتداز میں کہا‪.....‬‬

‫یہ سن کر داسی وہاں سے چلی گنی تو شف یعہ نے شکھ کا شایس ل یا‪....‬اور ماضی میں کی‬
‫تادوں میں ک ھو گنی‪......‬‬

‫راج نت نے اس سے مج نت کا دعوہ ک یا ‪.....‬اسے ابنی ب یاتا چاہا ج یکہ وہ اتک ہ یدو چاگیردار‬
‫ت ھا اور شف یعہ اتک مولوی کی تن نی‪.....‬‬

‫شف یعہ کو راج نت کی اس تات یر تفین پہیں ت ھا کہ وہ اس کے لنے اب یا مذہب اور یری‬
‫عادات ح ھوڑ دے گا‪....‬‬

‫اسی اب یاء میں شف یعہ کے کمرے کے دروازے یر دس یک ہونی‪.....‬‬

‫مچ ھے کسی کا کونی نخفہ پہیں لن یا‪....‬‬


‫شف یعہ نے دروازے کی طرف د تک ھے تغیر تول دتا ‪...‬‬
‫کون شا نخفہ؟؟‪....‬اتک آواز اس کی سماغت سے تکرانی‪.....‬‬

‫اس نے مڑ کر دتک ھا تو اتک معمر ل یکن اح ھا ل یاس ز بب ئن کنے اتک چاتون ک ھڑی‬
‫ت ھی‪.....‬‬

‫ک یا ہم ت ھییر آشکنے ہیں؟؟ اس چاتون نے اچازت طلب کی‪....‬‬

‫جی آ چاتیں‪.....‬شف یعہ نے نے دلی سے کہا‪....‬‬

‫تیری ہمیں تم سے اتک وسیش تات کرنی ت ھی ل یکن ح ھوڑو تم ب یاءو کہ ک یا تم ہمیں قرآن‬
‫یڑھاتا کرو گی؟؟‪....‬وہ چاتون پہت ہی شایس یگی سے تولی‪.....‬‬

‫قرآن؟؟‪....‬اس چاتون کے مبہ سے یہ تات سن کر شف یعہ چیران رہ گنی‪....‬‬

‫ہاں تیری قرآن‪...‬ہمیں قرآن یڑ ھنے کا پہت سوق ہے‪....‬وہ چاتون شف یعہ کے شا منے تنٹھ‬
‫کر یرم لہچے میں تولی‪.....‬‬

‫آپ تو ہ یدو معلوم ہونی ہیں تو قرآن ک یوں یڑھ یا چاہنی ہیں؟؟‪...‬شف یعہ ات ھی تک چیران‬
‫ت ھی‪....‬‬
‫ہاں تیری لگنے تو ہم ہ یدو ہی ہیں ل یکن اتک راز کی تات ب یاتیں تمہیں‪....‬ہم مشلمان ہیں یہ‬
‫کسی کو پہیں ببہ ہمارے تیر کو ت ھی پہیں‪.....‬اس چاتون نے شف یعہ کے کان کے قربب‬
‫سرگوسی کی‪.....‬‬

‫شف یعہ کا مبہ اس تات یر کھال کا کھال رہ گ یا‪.....‬‬

‫اب ب یاءو اس تات کو راز رکھ کت ہمیں قرآن شکھاءو گی ک یا؟؟؟‪....‬اس چاتون نے‬
‫شف یعہ کی چیراتگی کو تطر اتداز کر کے کہا‪....‬‬

‫جج جی ‪....‬شف یعہ کے مبہ سے صرف پہی تکل تاتا‪.....‬‬

‫چلو ت ھیک ہے اب ہم چلنے ہیں رات کو آتیں گے تمہارے تاس چب سب سو چاتیں گے‬
‫تاکہ کسی کو کچھ گ یات یہ ہو‪......‬وہ چاتون ات ھی اور یہ کہہ کر وہاں سے تکل گنی‪.....‬‬

‫شف یعہ کو کوشلبہ کی تات یر تفین ہی پہیں آ رہا ت ھا‪.....‬‬

‫وہ یہ ما نبے کو ب یار ہی پہیں ت ھی کہ کوشلبہ شچ میں مشلمان ہے‪.....‬‬


‫راج نت مسحد میں پہیحا تو وہاں پہت سے لوگ حمع تھے‪.....‬‬
‫وقار صاچب ت ھی وہیں یر موجود کسی کے شاتھ مخو گف یگو تھے‪....‬‬

‫راج نت نے سوچا کہ وہ درس کے تعد ہی ملے گا ان سے‪....‬‬

‫راج نت وہیں اتک کونے میں تنٹھ گ یا‪....‬‬

‫راج نت شکون سے تنٹ ھا درس سروع ہونے کا اب یطار کر رہا ت ھا کہ اتک آدمی ت ھاگا ت ھاگا آتا‬
‫اور دھرام سے اس کے اویر گر گ یا‪....‬‬

‫راج نت کو پہابت غصہ آتا ل یکن چپ کر گ یا‪...‬‬

‫ت ھانی معاف کرتا میں چلدی چلدی میں گر گ یا‪....‬اس آدمی نے راج نت کا غصے سے‬
‫تلمال تا چہرہ دتکھ کر کہا‪....‬‬

‫کونی تات پہیں‪....‬راج نت نے تمسکل ا نبے چہرے یر مشکراہٹ شحا کر کہا‪....‬‬

‫چاصرئن چاموش ہو چاتیں مولوی صاچب درس سروع کرمے والے ہیں‪.....‬اتک آدمی‬
‫نے صدا لگانی‪.....‬‬

‫تک دم ہر طرف چاموسی ح ھا گنی‪.....‬‬


‫وقار صاچب کی رغب دار آواز کے عالوہ شایس لننے کی آواز تک یہ آ رہی ت ھی‪...‬‬

‫راج نت ت ھی تغور اتکی تاتیں سن رہا ت ھا‪.....‬‬

‫وقار صاچب نے قرآن کی آتات سے جوالہ د بیا سروع ک یا‪....‬اور چدا کے وجود کی دل یل دی‬
‫قرآنی آتات کے ذر تعے‪......‬‬

‫"سورہ الحاببہ آبت تمیر ‪37 ، 36‬‬


‫عرض تعرتف تمام یر ہللا کی ہے جو شارے آسماتوں کا ت ھی مالک ہے‪ ،‬زمین کا ت ھی مالک‪،‬‬
‫اور تمام چہاتوں کا ت ھی مالک۔‬
‫اور تمام یر یڑانی اسی کو چاصل ہے‪ ،‬آسماتوں میں ت ھی اور زمین میں ت ھی‪ ،‬اور وہی ہے جس‬
‫کا اق یدار ت ھی کامل ہے‪ ،‬جس کی چکمت ت ھی کام"‬

‫"ہللا سیحان تعالی کی ذات سب سے تلید و یریر‬


‫ہللا کے تعد رسول کرتمﷺ کی ذات اقدس اعلی یرئن‬
‫اور رسول کرتمﷺ اتن یاء کے تعد افصل یرئن ہسنی‬
‫س یدتا اتوتکر صدتق رض۔"‬
‫ف‬
‫وقاز صاچب پہابت ہی صیح و تل یغ اتداذ میں درس دے رہے تھے‪....‬ان کے القاظ س یدھا‬
‫دل میں ایر رہے ت ھی‪...‬‬

‫"تفن یا ب یک یاں یراب یوں کو م یا د بنی ہیں‪ ،‬یہ اتک تصیخت ہے ان لوگوں کے لنے جو تصیخت‬
‫ماتیں۔‬
‫اور صیر سے کام لو‪ ،‬اس لنے کہ ہللا ب یکی کرنے والوں کا اخر صا تع پہیں کرتا۔"‬

‫ان آتات کو سن کر راج نت کے تدن میں سیسنی سی دوڑ ات ھی‪....‬اور اشکا وجود کابپ‬
‫ات ھا‪....‬‬

‫"تفن یا ب یک یاں یراب یوں کو م یا د بنی ہیں‪ ،‬یہ اتک تصیخت ہے ان لوگوں کے لنے جو تصیخت‬
‫ماتیں۔‬
‫اور صیر سے کام لو‪ ،‬اس لنے کہ ہللا ب یکی کرنے والوں کا اخر صا تع پہیں کرتا۔"‬

‫"کہہ دو کہ ‪ ” :‬اے میرے وہ ب یدو ! ج نہوں نے ابنی چاتوں یر زتادنی کر رک ھی ہے‪ ،‬ہللا کی‬
‫رحمت سے ماتوس یہ ہو۔ تفین چاتو ہللا شارے کے شارے گ یاہ معاف کرد بیا ہے۔ تفن یا‬
‫وہ پہت نحسنے واال یڑا مہرتان ہے۔‬
‫اور تم ا نبے یروردگار سے لو لگاؤ‪ ،‬اور اس کے قرماں یردار ئن چاؤ ق یل اس کے کہ تمہارے‬
‫تاس عذاب آپہیچے‪ ،‬ت ھر تمہاری مدد پہیں کی چانے گی۔"‬

‫‪.....‬وما علن یا اال ال یلغ الم یین‪......‬‬

‫وقاز صاچب نے درس کا اچن یام ک یا‪.....‬‬

‫سب اتھ کر آپ میں مصافحہ کر کے وایس چارہے تھے‪....‬ل یکن راج نت ابنی سوجوں میں‬
‫گم وہیں یر تنٹ ھا ت ھا‪......‬‬

‫کچھ دیر تعد راج نت ات ھا اور وقار صاچب سے ملے تغیر ہی وہاں سے تکل گ یا‪.....‬‬

‫ر سنے میں راج نت کا دماغ صرف اتک تات یر ہی اجیحاج کر رہا ت ھا‪.....‬‬

‫اس نے سوچا ت ھا کہ وہ چاکر کوشلبہ کو سب ب یا دےگا اور ت ھر ابنی الچ ھن شلچ ھانے‬
‫گا‪.....‬‬

‫اس سب میں اسے شف یعہ کا ج یال اتک تار ت ھی پہیں آتا‪....‬‬


‫اس کے دماغ میں وہی آتات گ ھوم رہی ت ھی جو وہ کچھ دیر پہلے سن کر آتا‪....‬‬

‫اس کا دل وہ سب ق یول کر رہا ت ھا ل یکن دماغ کسی الچ ھن میں ت ھا‪.....‬‬

‫پہرچال اب وہ کوشلبہ کی رانے چاہ یا ت ھا‪....‬‬

‫ماں‪.....‬راج نت نے جوتلی وایس آنے ہی سب سے پہلے کوشلبہ کے کمرے کا رخ‬


‫ک یا‪....‬اور اب نی عادت سے مج یور کمرے میں داچل ہونے ب یا ہی وہ ماں ‪،‬ماں چال رہا ت ھا‪....‬‬

‫ہاں تیر ک یا ہوا‪....‬؟‪..‬ا نبے نے چین ک یوں لگ رہے ہو؟‪....‬کوشلبہ نے اشکی آواز سے‬
‫ہی اتدازہ کر کے توح ھا‪.....‬‬

‫ہمیں تمہیں اتک وسیش تات ب یانی ہے یر پہلے تم وجن دو کہ تم یراش پہیں ہوگی سننے‬
‫کے تعد‪.....‬‬
‫راج نت نے اشکا ہاتھ ا نبے سر یر رکھ کر سیجیدہ لہچے میں کہا‪....‬‬

‫ہم ت ھال تم سے کٹھی یراش ہونے ہیں جو اب ہوں گے‪....‬کوشلبہ نے ہیس کر کہا‪.....‬‬

‫تکا تا‪.....‬؟؟‪...‬راج نت نے تات کی تصدتق چاہی‪....‬‬


‫ہاں تکا‪....‬‬
‫ل یکن پہلے تنٹھ چاءو آرام سے ت ھر ب یاتا‪....‬کوشلبہ نے ضوفہ تما ح ھولے کی طرف اشارہ کر‬
‫کے کہا‪....‬‬

‫راج نت تیزی سے ح ھولے کی طرف یڑھا اور گرنے کے سے اتداز میں تنٹھ گ یا‪.....‬‬

‫کوشلبہ ت ھی شا منے یڑی کرسی یر تنٹھ گنی‪....‬‬

‫ماں‪.....‬ہم اب یا‪.....‬‬

‫راج نت نے صرف اب یا ہی کہا ت ھا کہ کوشلبہ نے ت ھر اشکی تات کاٹ دی‪....‬‬

‫راج نت تم نے ت ھوجن پہیں ک یا پہلے ت ھوجن کر لو‪....‬ا نبے آپ کو دتکھو کننے کمزور ہو گنے‬
‫ہو‪....‬کوشلبہ نے قکر م یدی سے کہا‪.....‬‬

‫ماں کر لیں گے ہم ت ھوجن تات کرنے کے تعد‪....‬اب پہلے ہماری تات سن‬
‫ھ‬ ‫ح‬
‫ھ‬ ‫چ‬‫ی‬
‫لو‪....‬راج نت نے ال کر کہا‪....‬‬

‫اح ھا تولو‪.....‬کوشلبہ نے آخرکار ہٹ ھیار ڈال ہی دنے‪....‬‬

‫ماں ہم مشلمان ہوتا چا ہنے ہیں‪.....‬راج نت نے س یاٹ لہچے میں کہا‪.....‬‬


‫ک یا؟؟؟‪..‬کوشلبہ کا مبہ مارے چیرت کے کھل گ یا‪.....‬‬

‫ت ھر کچھ دیر تعد جود ہی تولی‪.....‬تم مذاق کر رہے ہو تا؟؟‪.....‬‬

‫ماں یہ کونی مذاق میں کرنے والی تات ہے‪.....‬راج نت نے نے تفننی کے عالم میں‬
‫کوشلبہ کو دتکھ کر کہا‪....‬‬

‫کم از کم اسے کوشلبہ سے ایسی کسی تات کی ام ید پہیں ت ھی‪....‬‬

‫مطلب شچ میں؟؟؟‪....‬کوشلبہ نے ت ھوڑا شا آگے یڑھ کر توح ھا‪.....‬‬

‫ہاں شچ میں‪.....‬اور ہم اس وقت قرآن کا درس ہی سن کر آنے ہیں‪.....‬ہمارا دماغ پہت‬


‫ہی گ ھوم رہا ہے‪.....‬‬
‫راج نت نے دوتوں ہات ھوں کی اتگلوں کو تاہم مالنے ہونے کہا‪....‬‬

‫یہ تو پہت اح ھی تات ہے کہ تم درس سن کر آنے ‪....‬ل یکن دماغ ک یوں گ ھوم رہا‬
‫ہے؟‪......‬کوشلبہ نے ایرو اچکا کر توح ھا‪....‬‬

‫ماں ہم تو ا نبے تانی ہیں ک یا ہللا ہمیں گسمہ کر دے گا؟؟‪......‬راج نت نے دتدنی تطروں‬
‫سے کوشلبہ کو دتکھ کر توح ھا‪.....‬‬
‫ہاں اگر تم شچے دل سے تویہ کرو وہ تمہیں معاف کر دے گا‪....‬کوشلبہ نے اطمن یان سے‬
‫جواب دتا‪....‬‬

‫ل یکن ماں ہللا تو کہ یا ہے کہ یرے لوگ دوزخ میں چاتیں گے اور اپہیں عذاب ق یا چانے‬
‫گا‪......‬راج نت نے اب یا موءفف ب یان ک یا‪......‬‬

‫تن یا جو تویہ پہیں کرنے اور شاری زتدگی یرے کام کرنے ہیں اپہیں عذاب ملیا‬
‫ہے‪.....‬اور جو تویہ کر لے تو وہ ب یک ہے‪.....‬‬
‫کوشلبہ نے اتک معلمہ کی طرح اسے سمچ ھاتا‪.....‬‬

‫ہم ا نبے یرے ہیں کہ ہللا کے شا منے چانے کی ہمت ہی پہیں ہے اب ہم‬
‫میں‪.....‬راج نت نے تدامت سے کہا‪......‬‬

‫تن یا ہللا تعالی کہ یا ہے کہ" اے ب یدو! تم تویہ کرو میں تمہاری تویہ ق یول کروں گا"‬
‫کوشلبہ نے پہت ہی تفیس اتداز میں کہا‪......‬‬

‫ل یکن ماں تمہیں کیسے ببہ اشالم کے تارے میں وہ ت ھی اب یا‪...‬؟؟‪...‬راج نت نے پہلی‬
‫اس تار تات یر عور ک یا تو اس کے دماغ میں یہ سوال آتا‪.....‬‬
‫تن یا اب اشالم کے تارے میں اتک مشلمان کو پہیں ببہ ہوگا تو کس کو ہوگا‪....‬کوشلبہ‬
‫نے کرسی کی یشت کے شاتھ سر تکا کر کہا‪......‬‬
‫ت‬
‫ماں تم مشلمان‪......‬راج نت کے آ ک ھیں چیرت سے ت ھیل گ ییں اور اشکا مبہ کھال کا کھال‬
‫رہ گ یا‪.....‬‬

‫ہاں تن یا ہم نچ ھلے ‪ 10‬ورش سے مشلمان ہیں‪.....‬کوشلبہ نے اتک اور چالصہ ک یا‪....‬‬

‫تو تم نے یہ تات ا بنے ورش سے ح ھیا کر ک یوں رک ھی‪....‬؟؟‪...‬راج نت اب ح ھولے سے ایر‬


‫کر کوشلبہ کر قدموں میں گ ھن یوں کے تل تنٹھ چکا ت ھا‪.....‬‬

‫ہم ڈرنے تھے تمہارے ب یا جی سے‪....‬یہ کہنے ہی کوشلبہ کی آتکھوں میں تمی تیرنے‬
‫لگی‪.....‬‬
‫جسے اس نے راج نت سے ح ھیا ل یا‪.....‬‬

‫تمہیں یہ جوشخیری شف یعہ کو د بنی چا ہن نے‪.....‬کوشلبہ نے تات کا رخ موڑا‪.....‬‬

‫ہاں شف یعہ ‪......‬اس سب میں پہلی تار راج نت کو شف یعہ کا ج یال آتا‪....‬وریہ تو وہ یس‬
‫تدامت میں ہی ڈوتا یڑا ت ھا‪.....‬‬

‫اب س یدھا پہاں سے اشکا رخ شف یعہ کے کمرے کی طرف ت ھا‪....‬‬


‫وہ چا ہی رہا ت ھا کہ سمیرا اسے شا منے سے اشکی طرف یڑھنی ہونی تطر آنی‪.....‬‬

‫بنی دتو‪.....‬آخر کار آتکامکھ تو دتک ھیا تضنب ہوا ہمیں‪.....‬سمیرا ا بنے دلدادہ اتداز میں کہہ رہی‬
‫ت ھی‪......‬‬

‫سمیرا ہ یو ہمارے را سنے سے ہمیں کہیں وسیش کاریہ کے لنےچاتا ہے‪....‬راج نت نے‬
‫اشکی تات کو تطر اتداز کر کے کاٹ دار لہچے میں کہا‪.....‬‬

‫اور وہ وسیش کاریہ صرور اس کن یا سے ملیا ہوگا‪.....‬سمیرا نے مبہ کے زاونے تگاڑ کر‬
‫کہا‪.....‬‬

‫تم سے مطلب‪....‬راج نت نے اسے شانے سے تکڑ کر ا نبے شا منے سے ہ یاتا اور وہاں سے‬
‫تکل گ یا‪......‬‬

‫سمیرا تو یڑپ کر رہ گنی اشکی اس تاقدری یر‪.......‬‬

‫ک یا ہم ت ھییر آ شکنے ہیں؟؟‪....‬راج نت نے شف یعہ کے کمرے کے دروازے یر دس یک دے‬


‫کر کہا‪....‬‬
‫ت‬
‫پہیں‪....‬شف یعہ جو کہ ک ھڑکی کی طرف رخ کنے نٹ ھی ت ھی‪....‬کاٹ دار لہچے میں تولی ‪.....‬‬

‫اور تمہیں ک یا لگ یا ہے ہم تمہاری تات مان لیں گے؟؟‪....‬راج نت نے وہیں ک ھڑے‬


‫ک ھڑے سرارت سے کہا‪.....‬‬

‫اگر تات پہیں مان شکنے تو چلے چاءو پہاں سے‪....‬شف یعہ نے اسی طرح تنٹ ھے تنٹ ھے کہا‪....‬‬

‫اور تم کہو گی تو ہم چلے چاتیں گے‪.‬ک یا؟؟‪....‬راج نت نے کمرے کے اتدر داچل ہو کر‬
‫کہا‪.......‬‬

‫ت ھاڑ میں چاءو‪.....‬شف یعہ نے اک یا کر کہا‪.....‬‬

‫تمہیں اتک تات ب یانی ت ھی‪....‬راج نت نے اشکے بیچ ھے ک ھڑے ہو کر کہا‪......‬‬

‫ل یکن مچ ھے تمہاری کونی تات پہیں سننی‪....‬شف یعہ نے دوتوک کہا‪.....‬‬

‫سننی تو یڑے گی‪.....‬یہ کہہ کر راج نت اشکی طرف یڑھا‪....‬‬

‫چہاں ہو وہیں رک چاءو‪.....‬شف یعہ نے غصے سے کہا‪.....‬‬

‫اس کی تات یر راج نت ہکا تکا رہ گ یا کہ آخر اشکو کیسے ببہ چال کہ میں اشکے قربب چانے‬
‫واال ت ھا ج یکہ اشکی یشت ہے میری طرف‪.........‬‬
‫چلو ح ھوڑو یہ تاتیں ‪.....‬تمہارا یہ تامدار دتوایہ کل اشالم ق یول کرنے واال ہے‪.....‬وہ ت ھی شچے‬
‫دل سے‪.....‬‬
‫اور تمہیں ب یا ہےکہ اس سب میں میری شاہ نبہ تمہارے ب یا کر رہے ہیں‪.....‬آج میں اتکی‬
‫مسحد میں درس یر ت ھی گ یا ت ھا‪.....‬راج نت یڑے جوش سے اسے ب یا رہا ت ھا‪.....‬‬

‫ک یا کہا تاتا ‪.....‬شف یعہ نے نے تفن نی سے تلٹ کر اسے دتکھ کر کہا‪.....‬‬

‫ہاں تمہارے ب یا‪.....‬راج نت نے مشکرا کر کہا‪......‬‬

‫تاتا تو پہت یریشان ہوں گے‪....‬شف یعہ تو کہیں اور ہی پہیچ چکی ت ھی‪.....‬‬

‫تم مچ ھے میرے تاتا کے تاس لے چلو مہرتانی کر کے‪.....‬شف یعہ نے ہاتھ جوڑ کر گڑگڑا کر‬
‫کہا‪.....‬‬
‫ھ‬ ‫ش م ت‬
‫ہاں لے چلوں گا کل تمہیں ان کے تاس‪.....‬راج نت نے ا کو جود یں یچ کر کہا‪....‬‬
‫ن‬

‫کونی اسرا تا کر وہ ت ھوٹ کر رو یڑی‪......‬اور کافی دیر تک راج نت کے سننے سے لگی رونی‬
‫رہی‪.....‬‬

‫چیرت کی تات ت ھی کہ راج نت کی اس خرکت یر اسے غصہ پہیں آتا‪....‬‬

‫اسے تو یس جوسی ت ھی جو کہ اس کے عم اور غصے یر چاوی ہو گنی‪......‬‬


‫راج نت ت ھی دل سے جوش ت ھا آج‪.....‬‬

‫اسے چدا اور شف یعہ دوتوں کا قرب چاصل ت ھا‪.....‬‬

‫رونے رونے شف یعہ نحانے کب اشکی تاپہوں میں ہی سو گنی ت ھی‪......‬‬


‫ت‬
‫راج نت ت ھی آ ک ھیں موتدے ضوفے کی یشت سے سر تکانے ہونے ت ھا‪....‬‬
‫ت‬
‫تک دم ششک یوں کی آواز ب ید ہونی تو اس نے آ ک ھیں ک ھول کر ا نبے سننے سے لگے وجود کو‬
‫دتک ھا‪.....‬‬

‫شف یعہ کی تلکیں ات ھی ت ھی تو ت ھیں اور چہرے یر چا نحا آیشوءوں کے یشاتات تھے‪....‬اور‬
‫سبہ ہوا چہرہ‪....‬‬

‫اشکی یہ چالت دتکھ کر راج نت کے دل میں اتک تیس لگی‪.....‬‬

‫راج نت نے یڑی ہی اچن یاط سے اشکا ہاتھ ا بنے گر بیان سے ہ یاتا اور اسے جود سے علیحدہ‬
‫کرنے لگا‪....‬شف یعہ اتک دم کسمشانی‪....‬‬
‫تو راج نت کے ہاتھ رک گنے‪....‬‬
‫وہ اشکی تن ید پہیں خراب کرتا چاہ یا ت ھا‪....‬‬

‫ل یکن اگر وہ اسے جود سے علیحدہ کرتا تو وہ تفن یا چاگ چانی ‪....‬اسی لنے راج نت نے اب یا ارادہ‬
‫یرک کر دتا اور اسے ا بنے شاتھ لگانے دوتارہ اس نے اب یا سر ضوفے کی یشت سے تکا‬
‫دتا‪....‬‬

‫شف یعہ کی قربت سے اشکے اتدر اتک شکون شا ایرا ت ھا‪....‬‬


‫شاری نےج ین یاں قالحال اس سے دور ت ھیں‪.....‬‬

‫ل یکن اتک تات اشکو یریشان کر رہی ت ھی کہ وہ شف یعہ کو کس طرح وقار صاچب سے‬
‫ملوانے‪....‬‬

‫فول تو وہ دے چکا ت ھا ل یکن اس یر عمل کرتا اشکے لنے پہابت مسکل ت ھا‪.....‬‬

‫ل یکن اس نے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ یہ کڑوا گ ھوبٹ صرور نبے گا‪.....‬‬

‫ت‬
‫اچاتک اسے قدموں کی آہٹ س یانی دی تو اس نے چلدی سے ابنی آ ک ھیں ک ھولی‪.....‬‬
‫شا منے ک ھڑے وجود کو دتکھ کر اسے ت ھوڑا اطمن یان ہوا‪.....‬‬

‫تم پہاں ک یا‪....‬؟؟کوشلبہ نے ات ھی ابنی ہی کہا ت ھا کہ راج نت نے ہڑیڑا کر اسے اتگلی‬


‫کے اشارے سے چپ ہونے کا کہا‪.....‬‬

‫ک یوں؟؟کوشلبہ نے اشارے سے توح ھا‪....‬‬

‫تو جواب میں اس نے سونی ہونی شف یعہ کی طرف تطروں سے اشارہ ک یا‪....‬‬

‫کوشلبہ ان کے قربب آنی اور ان کے تالتیں لے کر دوتوں کے سر یر ب یار دے کر وہاں‬


‫سے چلی گنی‪....‬‬

‫راج نت ت ھر سے اسی طرز سے تنٹھ گ یا اور نحانے کب اشکی ت ھی آتکھ لگ گنی‪....‬‬

‫آج شارا دن گ ھو منے ت ھرنے کے تعد وہ ت ھی کافی ت ھک چکا ت ھا‪.....‬‬

‫قسمت نے نحانے ک یا ک ھیل ک ھیال ت ھا کہ دو تفرت کرنے والوں کو قربب لے آنی ت ھی‪...‬‬

‫ل یکن یہ پہابت ہی جوتصورت ک ھیل ت ھا‪....‬‬


‫صیح شف یعہ کی آتکھ راج نت سے پہلے کھلی‪.....‬‬

‫پہلے تو اسے سمچھ یہ آنی کہ وہ کہاں ہے‪...‬‬

‫چب اس نے سر ات ھاتا تو اس کی تکر راج نت کی ت ھوڑی سے ہونی‪.......‬‬

‫راج نت ت ھی اس تاگہانی حملے یر چاگ گ یا‪.....‬‬

‫جود کو راج نت کے ا بنے قربب تاکر شف یعہ راکٹ کی رق یار سے اس سے دور ہونی اور اتھ‬
‫ک ھڑی ہونی‪....‬‬

‫اس کا تو شایس ہی ا تل ب یل ہوگ یا ت ھا‪....‬‬


‫ت‬
‫اور ج یکہ راج نت اسے آ ک ھیں ت ھاڑ کر دتکھ رہا ت ھا‪....‬‬

‫تمہاری ہمت کیسے ہونی میرے ا نبے قربب آنے کی‪...‬؟؟‪...‬ا بنے شایس کو نحال کرنے‬
‫کے تعد شف یعہ تک دم چالنی‪.....‬‬

‫ہم تمہارے تکٹ آنے؟؟؟‪...‬راج نت نے اسے نےتفننی سے دتکھ کر کہا‪.....‬‬

‫تو تمہارا ک یا ج یال ہے میں تمہارے قربب آنی؟؟‪....‬شف یعہ کا تارا راج نت کے رد عمل یر اور‬
‫ہانی ہو گ یا ت ھا‪....‬‬
‫ہاں تالکل‪....‬راج نت نے یرشکون اتداز میں کہا‪....‬‬

‫شف یعہ کا مبہ راج نت کا جواب سن کر مارے چیرت سے کھال کا کھال رہ گ یا‪.....‬‬
‫ل یکن اگلے ہی تل شف یعہ غصے سے سرخ ہو چکی ت ھی‪.....‬‬

‫اتک تو تمہاری وچہ سے میری فحر کی تماز ت ھی فصاء ہو گنی‪.....‬شف یعہ نے روہایسی ہو کر‬
‫کہا‪....‬‬

‫میرا کونی فصور پہیں‪....‬راج نت کا اطمن یان کسی ضورت کم پہیں ہو رہا ت ھا‪.....‬‬

‫ات ھو اور تکلو پہاں سے ‪....‬شف یعہ نے ضیط کرنے ہونے کہا‪.......‬‬

‫اتک تو تمہارے لنے شاری رات ہم نے ابنی تن ید خراب کی اور تم ہو کہ ہم سے یراش ہو‬
‫رہی ہو‪....‬راج نت نے معاملہ سنٹ ھال یا چاہا‪....‬‬

‫تو یہ کرنے‪....‬شف یعہ نے دو توک کہا‪....‬‬

‫اگر ہم ابنی تن ید یہ خراب کرنے تو تمہاری تن ید خراب ہو چانی‪....‬راج نت نے مضیوغئ چقگی‬


‫سے کہا‪....‬‬
‫اس تات نے شف یعہ کے مبہ کو تو چیسے تاال ہی لگ گ یا‪......‬‬

‫شف یعہ کو چاموش تاکر راج نت نے ہی گف یگو کو چاری رک ھا‪.....‬‬

‫چلو ح ھوڑو یہ تاتیں اب تم س یان لے کر ت ھوجن کے لنے آ چاءو‪.....‬راج نت نے ضوفے‬


‫سے ات ھنے ہونے کہا‪......‬‬

‫شف یعہ کچھ تو لنے ہی والی ت ھی کہ راج نت نے اسے ہاتھ کے اشارے سے چاموش ہونے‬
‫کو کہا‪....‬‬

‫ہم نے تمہاری ابنی تاتیں مانی تو ک یا تم میری اتک تات پہیں مان شکنی‪....‬راج نت نے‬
‫چقگی سے کہا‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے تم چاءو ہم ت ھوڑی دیر تک آنے ہیں‪....‬شف یعہ نے مبہ کے زاونے تگاڑ کر‬
‫کہا‪.....‬‬

‫راج نت نے اتک دل آویز مشکراہٹ شف یعہ کی طرف اح ھالی اور وہاں سے تکل گ یا‪....‬‬

‫شف یعہ نے اتک گہرا شایس ل یا اور عشل چانے کی طرف یڑھ گنی‪.......‬‬
‫شالم ماں!‪....‬راج نت نے دسیرجوان کے گرد نچ ھے قالین یر تنٹ ھنے ہونے کہا‪....‬‬
‫ت‬
‫وعلیکم اشالم!‪...‬کوشلبہ (جو کہ راج نت کہ شا منے نٹھی ہونی ت ھی) نے مشکرا کر جواب‬
‫دتا‪.....‬‬

‫سمیرا راج نت کو دتکھ کر مشکرانی تو راج نت نے اسے تطر اتداز کر دتا اور کوشلبہ سے تاتیں‬
‫کرتا رہا‪....‬‬

‫شف یعہ کہاں ہے؟؟؟‪....‬کوشلبہ نے تاتوں کے دوران راج نت سے شف یعہ کے تارے میں‬
‫توح ھا‪......‬‬

‫ماں وہ آج ہمارے شاتھ ہی ت ھوجن کرے گی یس آنی ہی ہوگی‪.....‬راج نت نے دروازے‬


‫کی طرف دتکھ کر کہا‪....‬‬

‫آپ تو ت ھوجن آرمب کرئں‪....‬سمیرا نے اسے توں دروازے کی طرف م یوچہ دتکھ کر کوقت‬
‫سے کہا‪...‬‬

‫ماں شف یعہ آنے گی تو ہی آرمب ہوگا ت ھوجن ہم یرتکشا کر رہے ہیں اشکی ‪.....‬‬

‫راج نت نے سمیرا کو ت ھر تطراتداز ک یا‪.....‬‬

‫نچ ھلی تار تو سمیرا ضیط کر گنی ل یکن اب اس کے صیر کا تاتدھ توٹ چکا ت ھا‪.....‬‬
‫آپ ہم سے ک یوں یراش ہیں؟؟‪...‬سمیرا نے راج نت سے کہا‪.....‬‬

‫ماں اسے کہو ہم سے تات یہ کرے ‪......‬اس نے وسواش گ ھاٹ ک یا ہے ہمارے‬


‫شاتھ‪...‬ح ھل ک یا ہے‪.....‬راج نت نے اسے جواب د نبے کے نحانے کوشلبہ کو محاطب کر‬
‫کے کہا‪.....‬‬

‫یر ہم نے ک یا ک یا؟؟؟‪....‬سمیرا نے روہایسی ہوکر کہا‪.....‬‬

‫ک یا ک یا؟؟؟‪.....‬تلکہ یہ کہو کہ ک یا پہیں ک یا؟؟‪...‬راج نت کا غصہ آسمان ح ھو رہا ت ھا‪......‬‬

‫ہم نے جو‪.....‬سمیرا اب نی صقانی میں کچھ تول ہی رہی ت ھی کی شف یعہ کو دتکھ کر چپ ہو‬
‫گنی‪......‬‬

‫شف یعہ دروازے میں ا نبے ڈو نبے کا کویہ ہات ھوں مبہ لنے ک ھڑی ت ھی اور اب یا نحلہ ہوبٹ‬
‫ح‬
‫کاٹ رہی ت ھی‪....‬جس کا مطلب ت ھا کہ وہ ک رہی ہے ‪......‬‬
‫ھ‬ ‫ھچ‬

‫راج نت کی یشت ت ھی دروازے کی طرف سو وہ اسے یہ دتکھ شکا‪.....‬‬

‫اتدر آءو شف یعہ تن یا وہاں ک یوں ک ھڑی ہو‪....‬کوشلبہ نے اسے دتکھ کر جوسی سے پہال لہچے‬
‫میں کہا‪.....‬‬

‫تو راج نت نے مڑ کر دتک ھا‪.....‬‬


‫شف یعہ نے س یاہ رتگ کو سوٹ ز بب ئن کر رک ھا ت ھا‪.....‬اور ہم رتگ ڈو ببہ سر یر لے رک ھا‬
‫ت ھا‪....‬‬

‫جی‪...‬شف یعہ نے سر ح ھکا کر کہا اور کوشلبہ کی تاتیں چابب چا کر تنٹھ گنی‪.....‬‬

‫راج نت تو تک تک اسے ہی دتک ھیا رہا‪....‬‬

‫سمیرا کا تو مبہ ہی ئن گ یا اسے دتکھ کر‪.....‬‬

‫اسے شف یعہ کی موجودگی میں اب یا وہاں تنٹ ھیا محال ت ھا‪.....‬‬


‫سو وہ وہاں سے اتھ کر چلی گنی‪.....‬‬

‫ارے اسے ک یا ہو گ یا اب‪....‬کوشلنی جو کہ شف یعہ کی ت ھال میں ک ھاتا یروس رہی ت ھی اسے‬
‫چانے دتکھ کر تولی‪....‬‬

‫ح ھوڑو اسے تم ت ھوجن کرو‪....‬راج نت نے ک ھاتا اب نی ت ھال میں ڈا لنے ہونے کہا‪.....‬‬

‫داسی!‪..‬سمیرا تانی کا ت ھوجن اس کے کمرے دے آءو‪.....‬کوشلبہ نے داسی کو تاک ید‬


‫کی‪.....‬‬
‫ت‬
‫شف یعہ چاموسی سے سر ح ھکا کر نٹھی رہی‪...‬‬
‫ارے تم ت ھوجن ک یوں پہیں کر رہی ‪.....‬کوشلبہ نے اسے توں تنٹ ھے دتکھ کر کہا‪.....‬‬

‫ماں مچ ھے لگ یا ہے کہ اسے کسے کی ہاتھ سے ک ھانے کی عادت ہے سو تم اسے ا نبے‬


‫ہات ھون سے کھال دو‪....‬راج نت نے شف یعہ کی طرف دتکھ کر سرارت سے کہا‪......‬‬

‫ہاں تو اس میں کویسی یڑی تات ہے میں کھال د بنی ہوں‪....‬کوشلبہ نے اتک توالہ ب یا کر‬
‫شف یعہ کے مبہ کے قربب ک یا‪.....‬‬

‫شف یعہ نے گٹ ھرانے ہونے کوشلبہ کو دتک ھا اور ت ھر جونخوار تطروں سے راج نت کو‪....‬‬

‫راج نت کی تو ہیسی تکل گنی جسے اس نے تمسکل ح ھیاتا‪.....‬‬

‫ک ھا لو تن یا‪...‬کوشلبہ نے توالہ اس کے مبہ کے اور قربب کر کے کہا‪.....‬‬

‫شف یعہ نے مبہ ک ھوال تو کوشلبہ نے اشکے مبہ میں توالہ ڈال دتا‪.....‬‬

‫میں اب جود ک ھا لوں گی‪....‬شف یعہ نے تمسکل مشکرا کر کہا‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے تن یا چیشا تمہیں اچت لگے‪....‬کوشلبہ نے اشکا ک یدھا ت ھیک کر کہا‪.....‬‬


‫ماں ہمارا ت ھوجن تو ہو گ یا اب ہم اتک وسیش کارنے سے کہیں چا رہے ہیں دوپہر تک‬
‫وایس آچاتیں گے‪.....‬راج نت نے کوشلبہ سے کہا ل یکن اشکی تطرئں شف یعہ یر ہی‬
‫ت ھیں‪.....‬‬

‫اتک تل کے لنے دوتوں کی تطرئں ملی تو شف یعہ نے گڑیڑا کر تطروں کا ب یادلہ کرل یا‪.....‬‬

‫وقار صاچب مسحد کی درشگاہ میں اک یلے تنٹ ھے کسی ک یاب کا مطالعہ کر رہے تھے چب ان‬
‫کے اتک شاگرد نے اپہیں اطالع دی‪".....‬اس یاد صاچب آپ سے راج نت صاچب ملنے‬
‫آنے ہیں‪....‬‬

‫راج نت کا تام سن کر وہ اتک دم ت ھٹ ھکے اور ت ھر کچھ سو جنے لگے‪....‬‬

‫اپہیں مہمان چانے میں بٹ ھاءو ہم ات ھی آنے ہیں‪.....‬وقار صاچب نے شا منے ک ھڑے‬
‫ا نبے شاگرد سے کہا‪....‬‬

‫جی ت ھیک‪....‬شاگرد تاتعداری سے کہ یا وہاں سے تکل گ یا‪.....‬‬


‫وقار صاچب نے ک یاب ب ید کی اور ت ھر اتھ ک ھڑے ہونے‪...‬اور ت ھوچل قدموں سے مہمان‬
‫چانے کی طرف یڑھ گنے‪.....‬‬

‫راہداری سے گزرنے ہونے ان کے دماغ میں صرف اتک چل رہی ت ھی کہ اب شف یعہ کو‬
‫کیسے ڈھوتڈا چانے‪...‬‬
‫اس وقت ک یا ہر وقت اپہیں پہی قکر س یانے رک ھنی ت ھی‪...‬‬
‫ان کی آتکھوں سے واصح ہو رہا ت ھا کہ وہ کافی دن سے ت ھیک طرح پہیں سو تانے‪......‬‬

‫اشالم علیکم!وقار صاچب نے مہمان چانے میں داچل ہوکر م یاسب آواز میں کہا‪.....‬‬

‫راج نت جو کہ کسی گہری سوچ میں گم ت ھا وقار صاچب کی آواز سن کر ہوش میں آتا‪....‬‬
‫اور اس نے سر کے اشارے سے شالم کا جواب دتا‪....‬‬

‫راج نت مہمان چانے میں نچ ھے قالین یر تنٹ ھا ہوا ت ھا‪....‬‬


‫وقار صاچب ت ھی راج نت کے شا منے چاکر تنٹھ گنے‪.....‬‬

‫کچھ دیر کمرے میں چاموسی رہی‪....‬‬

‫آپ ت ھیک تو ہیں مولوی صاچب؟؟‪...‬راج نت نے وقار صاچب کا چہرہ تغور دتکھ کر یریشانی‬
‫سے کہا‪.....‬‬
‫جی ہم ت ھیک ہیں‪....‬وقار صاچب نے تمسکل مشکرا کر کہا‪.....‬‬

‫راج نت نے تات کو مزتد کرتدتا م یاسب پہیں سمچ ھا‪....‬اسی لنے چاموش ہو گ یا‪....‬‬

‫آپ پہاں کسی کام کے لنے آنے تھے ک یا؟؟‪....‬وقار صاچب نے اس تار گف یگو کا آعاز‬
‫ک یا‪.....‬‬

‫جی‪....‬ہم نے کچھ دن پہلے آپ سے شاہ نبہ ماتگی ت ھی‪......‬راج نت نے چیسے اپہیں تاد‬
‫دالتا چاہا‪.....‬‬

‫جی جی‪....‬مچ ھے تاد ہے‪....‬وقار صاچب نے سر کو ج ییش دے کر کہا‪....‬‬

‫ک یا آپ شالم تغیر کسی دتاءو اور مقصد کے تغیر ق یول کرتا چا ہنے ہیں‪...‬؟؟‪....‬‬
‫وقار صاچب تمام سنے دور کرتا چاہے‪....‬‬

‫جی‪.....‬راج نت نے مج یصر شا جواب دتا‪....‬‬

‫تو ت ھر میرا مشورہ ہے کہ آپ اب یا تام ت ھی ب یدتل کر لیں اور کونی اشالمی تام رکھ‬
‫لیں‪.....‬وقار صاچب نے دوس یایہ اتداز میں کہا‪....‬‬

‫آپ ہی رکھ دئں کونی ت ھی تام‪....‬راج نت نے ت ھی اسی اتداز میں کہا‪....‬‬


‫ت ھیک ہے تو اب سے آپ کا تام "ج یین" ہے‪....‬وقار صاچب نے یرجوش لہچے میں‬
‫کہا‪....‬‬

‫راج نت نے صرف مشکرانے یر اک یقا ک یا‪....‬‬

‫اور اب آپ ان شاءہللا مشلمان ہونے کا سرف چاصل کرنے چا رہے ہیں‪...‬وقار صاچب‬
‫اب کافی جوش تھے‪....‬‬

‫چلیں ت ھر میرے کہے القاظ دہراتیں‪.....‬وقار صاچب نے اشکے ہاتھ یر ہاتھ رکھ کر یشلی کا‬
‫اجشاس کراتا‪.....‬‬

‫جی‪....‬راج نت نے تاب ید کی‪....‬‬

‫‪""":‬ال الہ اال ہللا مچمد رسول ہللا‪"""":‬‬

‫؛؛؛؛؛؛؛؛ال الہ اال ہللا مچمد رسول ہللا؛؛؛؛؛؛؛؛‬


‫راج نت نے تاآواز تلید یڑھا‪....‬‬

‫اشکی آتک ھوں سے آیشو تکل آنے‪....‬عم کے پہیں شکون اور جوسی کے آیشو‪.....‬‬
‫م یارک ہو جیین م یاں‪....‬وقار صاچب نے اشکا ک یدھا ت ھنٹ ھیا کر مشکرا کر کہا‪.....‬‬

‫چیر م یارک‪......‬راج نت نے تورے دل سے مشکرا کر کہا اور ا تکے گلے لگ گ یا‪.....‬‬

‫وقار صاچب نے اشکی تنٹھ ت ھنٹ ھیانی‪.....‬تاکہ اسے اب یاب نت کا اجشاس ہو‪......‬‬

‫پہت پہت دھن یواد‪....‬راج نت نے جوسی سے پہال ہوکر کہا‪....‬‬

‫جواب میں وقار صاچب صرف سر ہال کر رہ گنے‪......‬‬

‫آپ نے ہماری شاہ نبہ کی اب ہم آتکی شاہ نبہ کرتا چا ہنے ہیں‪....‬راج نت نے اتکا ہاتھ ت ھام‬
‫کر کہا‪.....‬‬

‫ک یا وافعی آپ ہماری مدد کر شکنے ہیں؟؟‪...‬وقار صاچب نے دھٹمے لہچے میں توح ھا‪....‬‬

‫جی صرور‪.....‬راج نت نے تفین دہانی کرانی‪....‬‬

‫ہماری تننی کو کسی نے اعواء کر ل یا ہے وہ چار دن سے ال ببہ ہے‪.....‬وقار صاچب نے‬


‫تمسکل ضیط کر کے کہا‪....‬‬

‫اتکی تات سن کر راج نت کا دل کابپ ات ھا اور اشکا سر تدامت سےح ھک گ یا‪....‬‬

‫کمرے میں کچھ تل کے لنے چاموسی ح ھا گنی‪......‬اور شکوت تاری ہوگ یا‬
‫اس شکوت کو راج نت کی آواز نے توڑا‪....‬‬

‫میں آپ کو وجن د بیا ہوں کہ میں آپ کی تننی کو چلد ہی آپ کے تاس وایس لے آءوں‬
‫گا‪......‬راج نت نے اتک مسکل تات پہت آشانی سے کہہ دی‪.....‬‬

‫ک یا شچ میں؟؟‪...‬وقار صاچب نے تصدتق کرنی چاہی‪....‬‬

‫جی‪....‬اور اب میں چلیا ہوں اگلی تار آپ کی تننی کے شاتھ لے کر آءوں گا آپ کے‬
‫تاس‪.....‬یہ کہہ کر راج نت اتھ ک ھڑا ہوا‪....‬‬

‫اسے دتکھ کر وقار صاچب ت ھی اتھ ک ھڑے ہونے اور اسے تاہر تک الوداع کرنے شاتھ‬
‫چلے گنے‪.....‬‬

‫راج نت گ ھوڑے یر تنٹ ھا اور تیر کی رق یار سے وہاں سے تکل گ یا‪......‬‬

‫شف یعہ وہ تھول دتکھو کن یا س یدر ہے‪.....‬کوشلبہ نے تاغ کے اتک کونے میں لگے ت ھول‬
‫کی طرف اشارہ کر کے کہا‪....‬‬
‫جی پہت جوتصورت ہے‪.....‬شف یعہ نے س یایسی تطروں سے ت ھول کی طرف دتکھ کر‬
‫کہا‪.....‬‬

‫ببہ ہے یہ تاغ راج نت نے ب یواتا ت ھا کچھ ورش پہلے اسے ت ھول تودے اور ہرتالی پہت یس ید‬
‫ہے‪....‬تاغ میں ادھر ادھر پہلنے ہونے کوشلبہ نے فحریہ اتداز میں شف یعہ کو ب یاتا‪.....‬‬

‫ہبہ‪.....‬اسے تو کا نبے یس ید ہونے چا ہننے تھے‪.....‬شف یعہ نے ا نبے دل میں کہا‪....‬‬

‫شف یعہ تم ہمارے تیر کو علط مت سمچ ھیا اس سے ادھک یرتم کونی پہیں کر شک یا تم سے‬
‫میں نے اشکی آتک ھوں میں ج یون اور سمان دوتوں دتک ھا ہیں‪....‬‬
‫کوشلبہ نے شف یعہ کا ہاتھ ا نبے ہاتھ میں لے کر کہا‪....‬‬

‫اگر وہ میری عزت کرتا ہوتا تو توں مچ ھے پہاں یہ ات ھا کر ال تا‪....‬شف یعہ نے دوتوک کہا‪.....‬‬
‫س‬
‫وہ اشکی اتک علطی ت ھی اس نے سوجے ھے غیر یہ قدم چذتات یں ات ھاتا ت ھا‪.....‬کو لبہ‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫مچ‬
‫نے راج نت کا دقاع ک یا‪....‬‬

‫ل یکن میری تو زتدگی یرتاد کر دی یہ اس نے‪....‬یہ کہنے ہونے شف یعہ نے اب یا ضیط ک ھو دتا اور‬
‫جن آیشوءوں یر وہ صیر کا تاتدھ تاتدھے ک ھڑی ت ھی وہ تاتدھ توڑ کر تکل کر اشکے گال یر‬
‫پہنے لگے‪....‬‬
‫شف یعہ‪.....‬میرے چنے کس نے کہا کہ تمہاری زتدگی خراب ہوگنی ہے ات ھی تو زتدگی سروع‬
‫ہونی ہے تمہاری‪.....‬کوشلبہ نے اس کو ا نبے سن نے سے لگا کر کہا‪......‬‬

‫شف یعہ کی رونے رونے ہحک یاں ب یدھ گ ییں‪....‬‬

‫تم ک یوں رو رو کر ہلکان ہو رہی ہو ‪.....‬ادھر تنٹھو اور یہ تانی ب یو‪.....‬کوشلبہ نے اسے تاغ‬
‫کے وشط میں یڑی کرسی یر بٹ ھاتا اور اشکے ہاتھ میں تانی کا گالس ت ھماتا‪.....‬‬

‫اس نے ت ھوڑا شا تانی ب یا اور ت ھر گالس وایس کوشلبہ کو دے دتا‪.....‬‬

‫اب اگر تم نے ایشا ویشا کچھ کہا تا رونی تو میں تم نے تاراض ہو چاءوں گی‪.....‬کوشلبہ نے‬
‫مضیوغی غصے سے کہا‪....‬‬

‫جواب میں شف یعہ کی ہیسی تکل گنی اور وہ ہیسی روک یہ تانی ‪.....‬‬

‫اشکی آتک ھوں جے آیشو ت ھم پہیں رہے تھے ل یکن وہ ت ھر ت ھی ہیس رہی ت ھی‪....‬‬

‫اسے ہیسنے دتکھ کوشلبہ ت ھی ہیسنے لگی ‪.....‬اسے اطمن یان ہوگ یا ت ھا‪.....‬‬

‫ک یا چل رہا ہے پہاں؟؟‪....‬ان دوتوں کو ا نبے غفب سے اتک آواز آنی‪.....‬‬


‫ح‬
‫کوشلبہ نے مڑ کر دتک ھا تو شا منے سمیرا ک ھڑی ت ھی اور شاتھ اشکی چاص داسی کم مچی کملہ‬
‫ت ھی اشکے ہمراہ ت ھی‪.....‬‬

‫اسے دتکھ کر کوشلبہ نے کونی چاص تایر پہیں دتا ‪......‬‬

‫سمیرا کی تطر چب شف یعہ یر یڑی تو اس کے ما تھے یر تل یڑ گنے‪....‬‬

‫شف یعہ نے ت ھی اسے دتکھ کر تطرئں ت ھیڑ لیں‪.....‬‬


‫ت‬
‫تم پہاں ک یا کر رہی ہو؟؟‪...‬سمیرا نے ا نبے شا منے نٹھی شف یعہ سے ب یوری خڑھا کر‬
‫توح ھا‪.....‬‬

‫شف یعہ کی طرف سے کونی جواب یہ آتا‪.....‬‬

‫ہم تم سے توحھ رہے ہیں ان تیڑ تودوں سے پہیں؟؟؟‪....‬جواب یہ ملنے یر سمیرا نے ح ھال‬
‫کر کہا اور شف یعہ کے شا منے یڑی کرسی یر ہی تنٹھ گنی‪.....‬‬

‫ہم پہاں تفرنح کے لنے آنے تھے‪....‬شف یعہ نے ب یا کونی تایر کے کہا‪... ..‬‬
‫ت‬
‫تم ک یا ا نبے تاپ کی چاگیر یر نٹھی ہو ک یا جو تفرنح کر رہی ہو‪.....‬سمیرا نے قہقہہ لگا کر‬
‫کہا‪.....‬‬
‫سمیرا تمیز سے مت ت ھولو کہ یہ تمہارے تاپ کی چاگیر ت ھی پہیں ہے‪....‬کوشلبہ جو کب‬
‫سے سمیرا کو کچھ کہنے سے تار ت ھی اس تات یر اب یا ضیط ک ھو کر تول یڑی ‪....‬‬
‫ت‬
‫ماں شا یہ ہمارے بنی کی چاگیر ہے تو ہمارا ت ھی اس یر جق ہے‪....‬سمیرا نے چی سے‬
‫ل‬
‫کہا‪....‬‬

‫اور یہ ت ھی تمہارے اسی بنی کی ہونے والی تن نی ہے تو اس کا ت ھی اس چاگیر یر اب یا ہی جق‬


‫ہے چن یا کہ تمہارا‪.....‬کوشلبہ نے اونچی آواز میں کہا‪....‬‬

‫اس تات یر شف یعہ نے نےتفننی سے کوشلبہ کو دتک ھا جو کہ اب یا آتا ک ھو رہی ت ھی‪....‬‬

‫میں چلی چانی ہوں پہاں سے‪....‬شف یعہ نے ات ھنے ہونے کہا اور وہاں سے چانے ہی لگی‬
‫ت ھی کہ راج نت کی آواز یر رک گنی‪....‬‬

‫رکو شف یعہ‪.....‬راج نت نے یرسی سے کہا‪.....‬‬

‫یہ آواز سن کر شف یعہ کے ات ھنے قدم ہوا میں معلق ہو گنے‪....‬‬

‫وہ دوتارہ آگے یڑ ھنے ہی ت ھی کہ راج نت کی غصے ت ھری آواز ت ھر اشکی سماغت سے‬
‫تکرانی‪....‬‬

‫ہم نے کہا رک چاءو‪.....‬راج نت تو چیسے دھاڑا ت ھا‪......‬‬


‫شف یعہ اب کی تار بت ہی ئن گنی ت ھی‪....‬‬

‫وایس آءو‪....‬وہی آواز ت ھر آنی‪.....‬‬

‫سمیرا کے تو ہوش ہی اڑ گنے تھے راج نت کو وہاں دتکھ کر ‪.....‬‬


‫اسے ت ھیڈے یشننے آنے لگے تھے یہ سوچ سوچ کر کہ کہیں اس نے سمیرا کی تلخ کالمی‬
‫یہ سن لی ہو‪.....‬‬

‫وہ وہاں سے قرار ہوتا چاہنی ت ھی ل یکن راج نت کی موجودگی میں وہ ایشا پہیں کرشکنی ت ھی وہ‬
‫ت ھی بب چب وہ قل غصے میں ت ھا‪.....‬‬

‫کوشلبہ کی تو ہیسی ہی پہیں ب ید ہوہی ت ھی سمیرا کی شکل دتکھ کر‪.....‬‬

‫شف یعہ چب وایس یہ تلنی تو راج نت اس کے تاس گ یا اور اشکا ہاتھ تکڑ کر اسے وایس‬
‫کوشلبہ اور سمیرا کے تاس لے کر آتا‪.....‬‬

‫ہاں اب تولو جو تول رہی ت ھی‪....‬راج نت نے سمیرا کی طرف دتکھ کر کہا‪....‬‬

‫مم میں تو کک کچھ پہیں تول رہی ت ھی‪....‬سمیرا کی تو چیسے تولنی ہی ب ید ہوگنی ت ھی‪.....‬‬
‫پہیں پہیں ‪....‬تم تولو وہی جو کچھ دیر تول رہی ت ھی شف یعہ کو‪....‬راج نت نے شجنی سے‬
‫کہا‪.....‬‬

‫تو ہاں ہم نے جو ت ھی کہا سہی کہا‪.....‬سمیرا نے ذرا سنٹ ھل کر کہا‪.....‬‬


‫ق‬
‫اور رہی تات کہ میں تمہارا بنی ہوں تو یہ تمہاری علط ہمی ہے‪.....‬میں تمہارا بنی پہیں ہوں‬
‫اور یہ ہی تم میری تننی ہو‪.....‬راج نت نے طیزیہ کہا‪.....‬‬

‫آپ ایشا کیسے کہہ شکنے ہیں‪....‬سمیرا کو ابنی سماغت یر سبہ ہورہا ت ھا‪....‬‬

‫سمیرا تانی میں سنبہ کہہ رہا ہوں‪....‬راج نت نے اطمن یان سے کہا‪....‬‬

‫کوشلبہ اور شف یعہ چاموش تماشانی بنی ہوتیں ت ھی‪....‬‬

‫راج نت آپ میرے شاتھ ایشا پہیں کر شکنے‪.....‬سمیرا نے رتدھی آواز میں کہا‪.....‬‬

‫میں نے ک یا ک یا؟؟‪....‬راج نت نے چیراتگی سے توح ھا‪.....‬‬

‫سمیرا کے تو جواس ہی تاچبہ ہو گنے تھے اسے جود ت ھی پہیں ت ھا ببہ کہ وہ ک یا کہہ رہی‬
‫ہے‪.....‬‬
‫میں اب مشلمان ہوں اور ہ یدو کے طر تفے سے کی گنی شادی میرے لنے اب شادی‬
‫پہیں رہی ‪......‬راج نت نے الیرواہی سے کہا‪......‬‬

‫سمیرا کو چیرت کا اتک اورح ھ یکا لگا ت ھا‪....‬‬

‫یہ تات سن کر شف یعہ کا مبہ ت ھی کھال کا کھال رہ گیا‪.....‬‬

‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ح‬


‫ماں شا راج نت یہ ک یا کہہ رہے ہیں ‪.....‬سمیرا نے کوشلبہ کو ھور کر توح ھا‪....‬‬
‫چ‬

‫ہمیں یہ کہنے ہونے یرا لگ رہا ہے ل یکن راج نت شچ کہہ رہا ت ھا‪....‬کوشلبہ نے یرم لہچے میں‬
‫کہا‪....‬‬

‫سمیرا نے نےتفننی سے پہلے کوشلبہ ت ھر راج نت اور ت ھر شف یعہ کی طرف دتک ھا‪....‬‬

‫اس سے زتادہ یرا ک یا ہوشک یا ت ھا سمیرا کے لنے‪.....‬‬

‫سمیرا کا دماغ گ ھو منے لگا ‪.....‬اتک دم اشکے قدم لڑک ھڑا گنے وہ گرنے ہی والی ت ھی کہ شف یعہ‬
‫نے آگے یڑھ کر اسے ت ھام ل یا‪.....‬‬

‫تم ت ھیک تو ہو؟؟‪....‬شف یعہ نے اسے کرسی یر ب ٹ ھا کر توح ھا‪....‬‬


‫ہمارا تو سب کچھ لٹ گ یا ہم کیسے ت ھیک ہو شکنے ہیں‪.....‬سمیرا کی آہ و تکار چاری ہوچکی‬
‫ت ھی‪....‬‬

‫کملہ تانی تم اسے اشکے کمرے میں لےچاءو اور شال دو‪.....‬کوشلبہ نے کملہ کو چکم دتا‪.....‬‬

‫کچھ دیر ادھر ک ھڑے ر ہنے کے کوشلبہ ت ھی وہاں سے چلی گنی‪.....‬‬

‫اب وہاں صرف راج نت اور شف یعہ ہی تھے‪....‬شام ڈھل چکی ت ھی‪.....‬‬

‫ہلکی ہلکی ج یکی ہوا میں ت ھی‪....‬‬

‫تاغ میں موجود تودے اور درچت ہوا سے ح ھول رہے تھے‪.....‬‬

‫یہ م یطر پہت ہی دل آویز ت ھا اور اپہیں لگ یا ت ھی اگر کچھ دیر پہلے وہ سب یہ ہوا ہوتا‪.....‬‬

‫راج نت تک تک ک ھڑا ت ھا‪....‬‬


‫اور وہ کرسی یر تنٹھ کر تودوں اور درج یوں کو دتکھ رہی ت ھی‪....‬‬

‫وہاں س یاتا ح ھاتا ہوا ت ھا‪....‬‬

‫شف یعہ!‪....‬تاس ک ھڑے تفس نے اسے تکاڑا‪....‬‬

‫ہاں‪.....‬ج یالوں سے یشلشل ح ھوڑ کر اس نے جواب دتا‪.....‬‬


‫تمہیں تمہارے تاتا کے تاس پہیں چاتا ک یا؟؟‪....‬راج نت نے قدرے یرم لہچے میں توح ھا‪...‬‬

‫شف یعہ چیران ت ھی کہ کچھ دیر پہلے تو وہ غصے سے ت ھننے واال ہوگ یا ت ھا اور اب کن یا یرشکون‬
‫ہے‪....‬‬

‫چاتا ہے‪....‬شف یعہ نے مج یصر شا جواب دتا‪....‬‬

‫تو ت ھر چلیں ک یا؟؟‪...‬اس نے اچازت چاہی‪...‬‬

‫پہلے میں کوشلبہ جی سے مل آءوں ت ھر چلنے ہیں‪....‬شف یعہ نے کہا اور کوشلبہ جے حمرے‬
‫کی طرف یڑھ گنی‪.....‬‬

‫وہ اشکی یشت کو تک یا رہا‪....‬‬

‫وہ طاہر تو پہیں کرواشک یا ت ھا ل یکن وہ پہت ہی اداس ت ھا‪....‬‬

‫اشکا شکون اشکی شف یعہ آج ہمیشہ اس سے دور چانے والی ت ھی‪....‬‬

‫وہ چاہ یا تو شاری عمر اسے ا نبے تاس رکھ لن یا ‪.....‬ل یکن اجشاس تو اسے اب ہوا ت ھا کہ‬
‫زیردسنی کر کے وہ پہت سے لوگوں کے دل دک ھا رہا ت ھا‪.....‬‬

‫انحانے میں ہی سہی ل یکن وہ س یدھی راہ یر چل یڑا ت ھا‪....‬‬


‫اس نے یہ سمچھ کر قسمت کو ق یول کر ل یا ت ھا کہ شف یعہ کو ہللا نے اشکی زتدگی میں اسی‬
‫لنے ت ھیحا ت ھا کہ شف یعہ کے عشق میں یڑ کر وہ اشکی راہ یر پہیچ چانے‪...‬‬

‫ک یا ہم اتدر آچاتیں؟؟‪...‬شف یعہ نے کوشلبہ کے کمرے کا دروازہ ک ھیک ھیا کر توح ھا‪.....‬‬
‫ت‬
‫کوشلبہ نٹھی کچھ ئن رہی ت ھی ‪.....‬شف یعہ کی آواز یر اتک دم اشکے ہاتھ رکے‪....‬‬

‫ہاں تن یا آچاءو‪....‬تمہیں توح ھنے کی ک یا صرورت‪....‬کوشلبہ نے یڑی اب یاب نت سے اسے اتدر‬


‫الکر ا نبے کمرے کے وشط میں یڑے ح ھولے یر بٹ ھاتا ‪.....‬‬

‫ہم چارہے ہیں وایس‪.....‬شف یعہ نے مدھم آواز میں کہا‪....‬‬

‫ابنی چلدی‪.....‬کوشلبہ نے اغیراض ک یا‪.....‬‬


‫ش‬
‫اتک یہ اتک دن تو چاتا ہی ت ھا ہمیں‪ ....‬ف یعی نے مشکرا کر کہا‪....‬‬

‫ہاں ببہ ہے ل یکن تم کچھ دن اور رک چانی ہمارے تاس‪.....‬کوشلبہ نے چقگی سے کہا‪....‬‬
‫تاراض ک یوں ہو رہی ہیں آپ کا چب دل چاہے آپ ہمارے گ ھر آشکنی ہیں اور ہم ت ھی‬
‫ملنے آنے رہیں گے آپ سے‪.....‬شف یعہ نے اپہیں ا نبے تاس بٹ ھا کر کہا‪.....‬‬

‫کوشلبہ اور شف یعہ دوتوں ان چار دتون میں اتک دوسرے سے ماتوس ہو چکی ت ھیں‪...‬‬

‫تالسبہ کوشلبہ اتک اح ھی چاتون ت ھی‪.....‬‬

‫اب ہم چلنے ہیں راج نت یبچے ہمارا اب یطار کر رہا ہے‪....‬شف یعہ یہ کنے ہی اتھ ک ھڑی‬
‫ہونی‪....‬‬

‫اب یا ج یال رک ھیا میری نچی‪....‬کوشلبہ نے اشکا مارھا جوم کر کہا‪...‬‬

‫آپ ت ھی‪....‬‬

‫ہللا چافظ‪....‬یہ کہہ کر شف یعہ اشکے کمرے سے تکل گنی‪....‬‬

‫اب اشکا رخ سمیرا کے کمرے کی طرف ت ھا‪.....‬ل یکن وہاں پہیچ کر اسے ببہ چال کہ سمیرا سو‬
‫رہی ہے تو اس نے اسے ات ھاتا م یاسب یہ سمچ ھا اور تاہر چلی گنی چہاں راج نت اشکا اب یطار‬
‫کر رہا ت ھا‪......‬‬
‫آخر کار تم آ ہی گنی‪..‬مچ ھے تو لگا ت ھا کہ تمہارا دل ہی پہیں کر رہا ا نبے گ ھر چانے‬
‫کو‪...‬راج نت نے شف یعہ کو سیڑھ یاں ایرنے دتکھ کر سرارت سے کہا‪.....‬‬

‫علط لگا تمہیں‪.....‬شف یعہ نے دابت ج یا کر کہا‪.....‬‬

‫اح ھا لڑانی ح ھوڑو مچ ھے تم سے اتک صروری تات کرنی ہے‪.....‬راج نت نے شف یعہ کے شانے‬
‫ت ھام کر یرم لہچے میں کہا‪.....‬‬

‫پہلے مچ ھے ح ھوڑو‪.......‬شف یعہ نے اشکے ہاتھ ح ھیک دنے‪.....‬‬

‫اح ھا سہی‪......‬تم ا نبے ب یا تا کسی کو ت ھی شحانی پہیں ب یاءو گی کہ میں نے تمہارا ات ھرن‬
‫ک یا اور تمہیں ا نبے تاس رک ھا ‪........‬راج نت نے سیجیدگی سے کہا‪.....‬‬

‫اور تمہیں ک یوں لگ یا ہے کہ میں تمہاری یہ تات ماتوں گی؟؟‪....‬اب کی تار شف یعہ نے‬
‫سرارت سے کہا‪.....‬‬

‫ک یوتکہ اس میں تمہارا ہی ت ھال ہے‪.....‬ک یوتکہ اگر سماج میں یہ تات ت ھیل گنی تو لوگ تم یر‬
‫گ ھن یا گ ھن یا الزام لگاتیں گے‪......‬‬
‫اور ہم پہیں چا ہنے کہ ایشا ہو‪......‬راج نت نے اشکی تات سے خڑ کر دوتوک کہا‪......‬‬

‫جواب میں شف یعہ چاموش رہی‪.....‬‬


‫اح ھا یہ ب یاءو تالکی میں چاتا یس ید کرو گی کہ ہمارے شاتھ گھوڑے یر نچ ھلی تار کی‬
‫طرح‪.......‬راج نت نے سیجیدہ لہچے میں سرارت ت ھری تات کی‪.....‬‬

‫نےشک تالکی میں‪.....‬شف یعہ نے مج یصر جواب دتا اور شا منے یڑی تالکی میں تنٹھ‬
‫گنی‪.......‬‬

‫راج نت نے اتک لم یا شا شایس ل یا اور گھوڑے یر سوار ہو گ یا‪.....‬‬

‫راج نت تطاہر تو اداس تطر پہیں آرہا ت ھا ل یکن اتدر سے وہ توٹ چکا ت ھا‪.....‬اس نے جسے دل‬
‫و چان سے ب یار ک یا آج وہ اسے ہمیشہ کے لنے ا نبے آپ سے دور کرنے چارہا ت ھا‪........‬‬

‫راج نت کے اشارے یر سیوک تالکی اشکے بیچ ھے بیچ ھے لے کر چل یڑے ‪.......‬‬

‫شف یعہ کے دل میں عج نب سے اتک جٹ ھن سی تھی جو نحانے ک یوں ت ھی‪....‬‬


‫اسے تو جوش ہوتا چا ہن نے ت ھا کہ آخر کار اشکی مراد توری ہو گنی وہ ا نبے گ ھر وایس چارہی‬
‫ت ھی‪.....‬‬

‫اسے راج نت کے گ ھر سے چانے ہونے یرا محشوس ہو رہا ت ھا‪.....‬وہ اس گ ھر سے ماتوس‬


‫ہوگنی ت ھی‪......‬‬

‫رفبہ رفبہ وہ ا نبے گ ھر کے قربب پہیچ رہی ت ھی‪.....‬اشکا دل زور زور سے دھڑک رہا ت ھا‪......‬‬
‫اتک عج نب سی گ ھیراہٹ محشوس ہورہی ت ھی اسے‪.....‬‬
‫وہ چار دن جو اس نے ا نبے گ ھر سے دور گزارے وہ چار دن اسے چار شال مے یرایر‬
‫محشوس ہو رہے تھے‪......‬‬

‫وہ اپہی سوجوں میں گم ت ھی کی اچاتک اسے محشوس ہوا کہ تالکی زمین یر رکھ دی گنی‬
‫ہے‪.....‬‬
‫اس نے یردے سے تاہر ح ھاتک کر دتک ھا تو شا منے اشکا گ ھر ت ھا‪.....‬‬

‫راج نت گ ھوڑے سے ایرا اور شف یعہ کی تالکی کی طرف یڑھ گ یا‪.....‬‬

‫ابنی طرف آنے شخص کو دتکھ کر اسے ت ھوڑی سی یشلی ہونی‪....‬‬

‫راج نت نے اشکے آگے ہاتھ یڑھاتا تاکہ وہ اسے ت ھام کر تاہر تکل آنے‪....‬ل یکن راج نت کو‬
‫ببہ ت ھا کہ وہ ایشا پہیں کرے گی‪....‬ت ھر ت ھی اس نے کوشش کرتا م یاسب سمچ ھا‪.....‬‬
‫س‬
‫شف یعہ نے سوجے مچ ھے ب یا راج نت کا ہاتھ ت ھاما اور تالکی سے تاہر تکل آنی ‪.......‬‬

‫راج نت کو جوشگوار چیرت ہونی‪.....‬‬


‫راج نت کے چہرے یر اتک دل آویز مشکراہٹ ت ھی‪.....‬‬

‫چلیں؟‪....‬راج نت نے اشکا ہاتھ مط یوطی سے ت ھام کر کہا‪.....‬‬


‫مچ ھے ڈر لگ رہا ہے‪......‬شف یعہ نے ت ھرانی آواز میں کہا‪.....‬‬

‫ک یوں ڈر رہی ہو کچھ پہیں ہوگا‪....‬راج نت نے اسے ا نبے شاتھ لگا کر یشلی د نبے ہونے‬
‫کہا‪.......‬‬

‫شف یعہ کچھ دیر اشکے شاتھ لگی رہی ت ھر اتک دم س یدھی ہوکر ابنی چادر ت ھیک کرنے لگی‪.....‬‬

‫آج شف یعہ نے وہی سوٹ پہن رک ھا ت ھا جس سوٹ میں اسے اعواء ک یا گ یا ت ھا‪....‬‬
‫راج نت کے گ ھر تو وہ کوشلبہ کے دنے ہونے کیڑے پہننی رہی ت ھی‪......‬‬

‫راج نت نے اشکا ہاتھ دوتارہ مط یوطی سے ت ھاما اور دروازے کی طرف یڑھ گ یا‪....‬‬

‫شف یعہ ت ھی اشکے شاتھ کچ ھنی چلی گنی‪.....‬‬

‫راج نت نے دروازے یر دس یک دی‪....‬‬

‫تیسری دس یک یر ہی دروازہ کھل گ یا‪.....‬‬


‫اور دتوازہ ک ھو لنے والے وقار صاچب ہی تھے‪...‬‬

‫شالم!!‪......‬دروازہ کھلنے ہی راج نت نے اپہیں دتکھ کر شالم ک یا‬


‫وعلیکم اشالم‪......‬وقار صاچب نے ادھر ادھر تطر دوڑانے ہونے کہا چیسے کہ کسی کو‬
‫تالش کر رہے ہوں‪.......‬‬

‫مچ ھے آپ کو کسی سے ملواتا ت ھا‪....‬راج نت نے ان کی نےصیری ت ھابپ کر کہا‪.....‬‬

‫شف یعہ راج نت کے بیچ ھے ح ھنی ک ھڑی ت ھی‪....‬‬

‫کسے؟‪..‬وقار صاچب نے توح ھا‪.....‬‬

‫جواب میں راج نت شف یعہ کے آگے سے ہٹ گ یا‪......‬‬

‫شف یعہ کی تو تطرئں ہی پہیں اتھ رہی ت ھیں‪.....‬‬

‫وقار صاچب نے اسے دتک ھنے ہی گلے لگا ل یا‪.....‬‬


‫اور وہ ت ھی ا نبے تاپ کی قربت میں رو یڑی ‪......‬‬

‫چب وقار صاچب اتدر وایس پہیں گنے تو مسفرہ ت ھی تاہر دروازے کی طرف یڑھ گنی ‪......‬‬

‫شف یعہ میری نچی‪.....‬راج نت صاچب نے اشکی تیشانی جومی ‪......‬‬


‫اور اسے اتدر لے کر چلے گنے‪......‬‬
‫راج نت جوکہ وایس چانے کے لنے مڑنے ہی واال ت ھا وقاز صاچب نے اشکا ہاتھ ت ھام کر‬
‫اسے روک ل یا‪......‬‬
‫اور اسے ت ھی شاتھ لے ل یا‪....‬‬
‫ہ‬‫پ‬
‫مسفرہ جوکہ ات ھی یرآمدے میں ہی چی ھی شا منے سے آنے فوس کو د کھ کر ٹ ھک کر‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫رہ گنی‪.......‬‬

‫شف یعہ‪......‬مسفرہ کے مبہ سے نے اچن یار تکال ‪......‬‬

‫شف یعہ نے شا منے دتک ھا چہاں مسفرہ ک ھڑی ت ھی‪....‬‬

‫مسفرہ ت ھاگ کر اشکے گلے لگ گنی ‪.......‬اور رو یڑی‪.....‬‬

‫کہاں ت ھی تم ‪...‬؟؟‪....‬تمہیں ببہ ت ھی ہے کہ ہم کننے یریشان تھے‪....‬مسفرہ نے اس سے‬


‫دور ہو کر غصے سے کہا‪.....‬‬

‫جواب میں شف یعہ راج نت کی طرف دتک ھنے لگی جوکہ اشکی تاتیں چابب ک ھڑا ت ھا‪.....‬‬

‫جواب دو‪......‬جواب یہ تاکر مسفرہ اور آگ تگولہ ہوگنی‪.....‬‬

‫مسفرہ تن یا اسے پہلے شکون سے تنٹ ھنے تو دو ت ھر توحھ لن یا جو توح ھیا ہوگا‪.......‬اب کی تار وقار‬
‫صاچب تولے‪.....‬‬
‫وقار صاچب کی تات سن کر شف یعہ اور راج نت نے شکھ کا شایس ل یا‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے مولوی صاچب اب ہم چلنے ہیں‪....‬ہم اب یا وجن تورا کر چکے‪.....‬راج نت نے‬


‫وہاں سے قرار ہوچاتا ہی م یاسب سمچ ھا اسی لنے تول یڑا‪......‬‬

‫پہت پہت شکریہ آپ کا‪.......‬میں آپ کے اس اجشان کا تدلہ شاری زتدگی پہیں چکا‬
‫شک یا‪.......‬میرہ دوتوں نجیاں ہی میری کل کاب یات ہیں‪.......‬آپ نے ب نت یڑا اجشان کر‬
‫دتا مچھ یر‪.....‬وقار صاچب نے یشکرایہ اتداز میں کہا‪....‬‬

‫آپ نے ہماری شاہ نبہ کی تو ہم نے ت ھی کر دی‪.....‬اس میں اجشان والی تات پہیں‬
‫مولوی صاچب‪......‬ہم چلنے ہیں اب‪.......‬یہ کہہ کر راج نت وہاں سے تکل گ یا‪......‬‬

‫اسے ا بنے دل سے اتک توحھ ایرتا محشوس ہوا‪.....‬وہ اب کچھ یرشکون ت ھا‪......‬‬

‫ل یکن اتک طرف اشکا دل جوڑ جوڑ ہوچکا ت ھا‪......‬اشکے دل یر ک یا ب نت رہی ت ھی یہ وہی چاب یا‬
‫ت ھا‪.....‬‬

‫راج نت گ ھوڑے سوار ہوا اور وایس چال گ یا‪......‬‬


‫کافی دیر سے وہ دوتوں یرآمدے میں تنٹ ھے شف یعہ کو گ ھور رہے تھے‪.......‬‬

‫تاتا میں پہت ت ھک گنی ہوں میں کچھ دیر آرام کرتا چاہنی ہوں‪.....‬شف یعہ جو کہ کب سے‬
‫ت‬
‫نٹھی وقار صاچب اور مسفرہ کی سوالبہ تطروں سے یزل ہورہی ت ھی‪.....‬ابنی چان ح ھڑانے‬
‫کے لنے تولی‪.......‬‬

‫ہاں ت ھیک ہے تم آرام کرو تافی تاتیں صیح کر لیں گے‪......‬وقار صاچب ت ھی یہ کہہ کر‬
‫ا نبے کمرے کی چابب یڑھ گنے‪.....‬‬

‫مسفرہ جو کہ کچھ کہ یا چاہنی ت ھی وقار صاچب کی تات سن کر چاموش ہوگنی‪......‬‬

‫شف یعہ تیزی سے ا بنے کمرے کی چابب یڑھی اور دروازہ ب ید کر ل یا‪.....‬‬

‫وہ نےدلی سے تلیگ یر ل نٹ گنی اور سوجوں میں گم ہوگنی‪........‬‬


‫وہ جس چیز سے گ ھیرا رہی ت ھی اسے اب اسی کا شام یا کرتا یڑ رہا ت ھا‪......‬اسے کونی پہایہ‬
‫ت ھی پہیں سوحھ رہا ت ھا‪.....‬اور شچ وہ ب یا پہیں شکنی ت ھی‪......‬‬

‫کچھ دیر ہوپہی سو جنے سو جنے اشکی آتکھ لگ گنی‪......‬‬


‫م یین ت ھانی مچ ھے آتکو کچھ ب یاتا ت ھا‪.....‬م یین کے جیلے میسر نے اسے کہا‪......‬‬

‫ہاں ب یاءو‪.....‬م یین جوکہ ک ھاتا ک ھا رہا ت ھا اسی دوران توال‪.....‬‬

‫شف یعہ وایس آگنی‪.......‬میسر نے تو چیسے اسے توتد س یا دی‪........‬‬

‫میسر کی تات سن کر م یین کا مبہ کی طرف چا تا ہاتھ ہوا میں معلق ہوگ یا‪.....‬اور وہ ت ھنی‬
‫ت ھنی آتکھوں سے اسے دتک ھنے لگا‪.....‬‬

‫تمہیں ک یا لگ رہا ہے میں مذاق کر رہا ہوں‪........‬م یین کا ردعمل دتکھ کر میسر نے چقگی‬
‫سے کہا‪.....‬‬

‫پہیں تو‪......‬م یین نے چیرت کی ک یف نت سے تاہر تکل کر کہا‪.....‬‬

‫تو اب ک یا ارادہ ہے تمہارا؟؟؟‪......‬میسر نے نحشس سے توح ھا‪.....‬‬

‫یہ تو کل سب کو ہی ببہ چل چانے گا‪......‬م یین نے سیطانی مشکراہٹ کے شاتھ‬


‫کہا‪......‬‬
‫تانی شا مچ ھے آتکو اتک وسیش تات ب یانی ہے‪.....‬کملہ نے سمیرا کے چا گنے ہی نےصیری‬
‫سے کہا‪.....‬‬

‫ہمیں سویرے سویرے تمہاری کونی فصول تات پہیں سننی‪....‬سمیرا نے ہاتھ کی یشت‬
‫سے حماہی روک کر کہا‪.....‬‬

‫تانی شا یہ کونی فصول تات پہیں پہت ہی وسیش اور اح ھی تات ہے‪.....‬کملہ نے خڑکر‬
‫کہا‪.....‬‬

‫اح ھا‪....‬ت ھر چلدی تولو‪.....‬سمیرا نے اک یا کر کہا‪......‬‬

‫شف یعہ وایس چلی گنی‪......‬کملہ نے جوسی سے چہک کر کہا‪.....‬‬

‫ک یا؟؟‪......‬سمیرا کا مبہ مارے چیرت کے کھال کا کھال رہ گ یا‪.....‬‬

‫جی تانی شا‪......‬کملہ نے سر کو اب یات میں ہال کر کہا‪......‬‬

‫ت ھر تو میں تاجوں گی جوسی سے‪.....‬سمیرا یشیر سے ات ھی اور جوسی سی اح ھلنے لگی‪....‬‬


‫تانی شا‪.....‬تانی شا‪.....‬سنٹ ھا لنے ا نبے آپ کو‪......‬ات ھی سب کچھ ت ھیک پہیں‬
‫ہوا‪.......‬ات ھی آپ کو راج نت سرکار کا دل ت ھی ج ین یا ہے جس کے لنے آپ کو کڑی‬
‫مج نت کرنی یڑے گی‪.....‬کملہ نے اسے تاد دہانی کرانی‪......‬‬

‫ل یکن کیسے چن یوں میں ان کا دل؟؟؟سمیرا نے ماتوسی سے کہا‪......‬‬

‫میرے تاس اتک اچت یرک نب ہے‪....‬یس آپ میرے کہنے یر چلنی چاتیں‪.....‬کملہ نے‬
‫سیطانی مشکراہٹ کے شاتھ کہا‪........‬‬

‫صیح صیح ہوا میں ہلکی ہلکی سی تمی ت ھی‪......‬شا منے تاغ میں کھلے ت ھولوں یر سنٹمی فطرے‬
‫پہت ہی تفیس معلوم ہو رہے تھے‪.....‬‬
‫یہ دل آویز م یطر کسی عام ایشان کے لنے قرچت نحش ہوتا ل یکن راج نت کو تو کونی اور ہی‬
‫قرچت نحش شک یا ت ھا جو کہ اس سے کوسوں دور ت ھا‪......‬‬

‫راج نت م یڈیر یر ک ھڑا نحانے کن سوجوں میں گم ت ھا‪....‬‬


‫راج نت‪......‬‬
‫اسے ا بنے غفب سے اتک آواز س یانی دی‪.....‬‬

‫اس نے مڑ کر دتک ھا تو اسے وہاں کوشلبہ ک ھڑی تطر آنی‪....‬‬

‫جی ماں‪....‬کونی کام ت ھا ک یا؟؟‪....‬راج نت نے مضیوغی مشکراہٹ کے شاتھ توح ھا‪.....‬‬

‫ک یا اب ہم ا بنے تیر کے تاس صرف کسی کارنے کے لنے آشکنے ہیں؟؟کوشلبہ نے چقگی‬
‫کا مطاہرہ ک یا‪....‬‬

‫پہیں ماں ایسی کونی تات پہیں‪....‬راج نت نے کوشلبہ کے گرد تازو حماتل کر کے‬
‫کہا‪.....‬‬

‫اح ھا‪...‬ت ھر یہ ب یاءو کہ پہاں ک یا کر رہے ہو وہ تھی سویرے سویرے؟؟‪...‬کوشلبہ نے‬


‫موفع کا قاتدہ ات ھانے ہونے کہا‪....‬‬

‫ہم موسم کا مزہ لے رہے تھے اور تو کچھ پہیں‪.....‬راج نت نے ہڑیڑا کر کہا‪....‬‬

‫اب تم ہم سے ت ھی ح ھوٹ تولو گے راج نت‪....‬کوشلبہ نے اشکے تازو ح ھیک کر کہا‪....‬‬

‫پہیں میری ب یاری ماں‪...‬ایسی کونی تات پہیں ہم تو یس ہوپہی ک ھڑے تھے‬
‫پہاں‪.....‬راج نت نے کوشلبہ کے ہاتھ کو تکڑ کر سہالنے ہونے کہا‪.....‬‬
‫اح ھا تو اب یہ شارا ب یار میرے لنے ہی ہے ک یا‪....‬ت ھوڑی سرم کر تیری یرتم یکا پہیں ہوں‬
‫میں تیری ماں ہوں‪......‬کوشلبہ نے سرما کر کہا‪...‬‬

‫کوشلبہ کی تات سن کر راج نت کا قہقہہ تلید ہوا‪......‬ہاں اب تم ہی ہو میری‬


‫یرتم یکا‪.....‬راج نت نے سرارت سے آتکھ کا کویہ دتا کر کہا‪....‬‬

‫راج نت؟؟‪....‬کوشلبہ نے اسے تکارا‪...‬‬

‫ہاں ماں‪....‬راج نت نے کہا‪....‬‬

‫مچ ھے شف یعہ کی تاد آ رہی ہے‪....‬کوشلبہ نے اداسی ت ھرے لہچے میں کہا‪....‬‬

‫مچ ھے ت ھی‪....‬راج نت نے ت ھی نے دھ یانی میں کہا‪....‬‬

‫تم اسے وایس پہیں ال شکنے ک یا؟؟‪...‬کوشلبہ نے الیحاببہ لہچے میں کہا‪...‬‬

‫پہیں ماں‪ ....‬میں اسے وایس کیسے الءوں مچ ھے جود پہیں ب یا؟؟؟‪....‬راج نت نے‬
‫دل شکشبہ ہوکر کہا‪....‬‬

‫مچ ھے لگ یا ہے کہ اب مچ ھے ہی کچھ کرتا یڑے گا‪.....‬کوشلبہ نے ا نبے آپ سے کہا‪....‬‬

‫تم نے کچھ کہا ہے ک یا ماں؟؟‪....‬راج نت نے کوشلبہ کو یڑیڑانے دتکھ کر کہا‪.....‬‬


‫پہیں کچھ پہیں‪....‬مچ ھے اتک کام تاد آگ یا ہے اب میں چلنی ہوں اور تم ت ھی پہا دھو کر‬
‫تاسبہ کرنے کے لنے آچاءو‪......‬کوشلبہ نے کہا اور وہاں سے چلی گنی‪.......‬‬

‫راج نت نے ت ھی اتک گہرا شایس ل یا اور تاغ یر اتک تطر ڈال کر عشل چانے کی طرف یڑھ‬
‫گ یا‪.....‬‬

‫تماز سے قارغ ہوکر شف یعہ صحن میں چہل قدمی کے لنے آگنی‪.....‬‬

‫چہل قدمی کرنے کرنے اسے وہ تل تاد آتا جس تل وہ راج نت کے شاتھ تاغ میں ک ھڑی‬
‫ت ھی‪....‬‬

‫اس نے اس ج یال کو ح ھیکنے کی کوشش کی ل یکن تاکام رہی‪....‬‬

‫مچ ھے وہ ک یوں تاد آرہا ہے‪...‬شف یعہ نے ا بنے آپ سے توح ھا‪....‬‬

‫شف یعہ تم پہاں ک یا کررہی ہو؟؟؟‪....‬وقار صاچب کی آواز شف یعہ کی سماغت سے تکرانی‪....‬‬

‫کچھ پہیں یس چہل قدمی کر رہی ت ھی تاتا‪....‬شف یعہ نے تمسکل جود یر ضیط کر کے کہا‪....‬‬
‫مچ ھے تم سے کچھ توح ھیا ت ھا‪...‬وقار صاچب نے صحن میں یڑی چارتانی یر تنٹھ کر کہا‪.....‬‬

‫جی تاتا توح ھیں‪.....‬شف یعہ نے کہا‪....‬‬

‫تم ا نبے دن کہاں ت ھی؟؟‪...‬وقار صاچب نے توح ھا‪...‬‬

‫وہ تاتا مچ ھے ت ھی پہیں ببہ‪....‬شف یعہ نے ڈرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫وقار صاچب نے شف یعہ کے ڈر کو ت ھابپ کر مزتد سوال کرتا تام یاسب سمچ ھا‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے کونی تات پہیں ‪......‬وقار صاچب یہ کہہ کر وہان سے چلے گنے‪.....‬‬

‫وقار صاچب کے چانے کے تعد شف یعہ نے شکھ کا شایس ل یا اور چارتانی یر تنٹھ گنی‪.....‬‬

‫وہ پہت یڑی مسکل میں ت ھیس چکی ت ھی اسے جود پہیں ببہ ت ھا کہ وہ سب کے سوالوں کا‬
‫ک یا جواب دے ‪.....‬اور وہ ان سوالوں کو روک ت ھی پہیں شکنی ت ھی ‪....‬‬

‫اور شچ ب یا کر معاسرے کو ا نبے چالف پہیں کر شکنی ت ھی‪.....‬‬

‫وہ پہت ہی الچار محشوس کر رہی ت ھی‪....‬اسے اب کوشلبہ کا سہارا پہت تاد آرہا ت ھا‪....‬‬

‫کوشلبہ نے ان چار دتوں میں ماں کا شا اجشاس دتا ت ھا اتک ئن ماں کی نچی کو جس نے‬
‫ابنی ماں کو پہت ہی کم عمری میں گ یوا دتا ت ھا‪....‬‬
‫کوشلبہ جی آپ ہی آچاتیں میرے تاس میں پہت ہی اک یالئن محشوس کر رہی ہوں اور ب یگ‬
‫آچکی ہوں ان سواالت سے جن کا میرے تاس کونی جواب پہیں‪.....‬‬
‫ت ھک چکی ہوں میں مچ ھے سنٹ ھال لیں‪.....‬‬

‫شف یعہ کے دل سے اتک صدا آنی‪.....‬‬

‫ان سواالت سے اح ھا تو وہ راج نت ہی ت ھا‪...‬شف یعہ نے ا نبے آیشو تونچ ھنے ہونے کہا‪....‬‬

‫آیشو تونچھ کر شف یعہ ک ھڑی ہونی اور تاورجی چانے میں تاسبہ ب یانے کی عرض سے چلی‬
‫گنی‪.....‬‬

‫میں ک ھڑے ہوکر آواز تاتا ک ھاتا ب یار ہوگ یا ہے‪....‬شف یعہ نے تاورجی چانے کے دروازے‬
‫لگانی‪.....‬‬

‫ت ھیک ہے چلدی سے ک ھاتالگا دو ہمیں مسحد چاتا ہے کسی صروری کام سے‪....‬وقار صاچب‬
‫جو کہ عمامہ تاتدھ رہے تھے تولے‪.....‬‬

‫اگلے ہی تل شف یعہ ک ھاتا لگا چکی ت ھی ‪.....‬‬


‫وقار صاچب نے ک ھاتا ک ھاتا اور صافہ ک یدھے یر ڈال کر تغیر کسی توحھ گچھ کے مسحد کے‬
‫لنے تکل گنے‪....‬‬

‫مولوی صاچب‪.......‬وقار صاچب چیسے ہی گ ھر سے تاہر تکلے شا منے ک ھڑے تفس کی آواز‬
‫سن کر رک گنے‪....‬‬

‫تم پہاں ک یا کر رہے ہو؟؟؟‪...‬وقار صاچب نے ب یوری خڑھا کر توح ھا‪....‬‬

‫ابنی امابت لن نے آتا ہوں‪....‬م یین نے سیطانی مشکراہٹ کے شاتھ کہا‪....‬‬

‫کویسی امابت؟؟‪....‬وقار صاچب نے شخت لہچے میں توح ھا‪....‬‬

‫ابنی ہونے والی ب یوی سے تکاح کر کے اسے ا بنے شاتھ لے چانے آتا ہوں‪.....‬م یین نے‬
‫اطمن یان سے کہا‪....‬‬

‫کون سی ہونے والی ب یوی‪...‬؟؟؟‪...‬پہاں تمہاری کونی ہونے والی ب یوی پہیں سو م یاں‬
‫چلنے ب یو سراقت سے‪.....‬وقار صاچب نے تمسکل غصہ ضیط کر کے کہا‪.....‬‬

‫مولوی صاچب اب تاراصگی جٹم کر دئں اور میری امابت مچ ھے دے دئں‪.....‬م یین نے وقار‬
‫صاچب کے کان میں سرگوسی کی‪.....‬‬
‫وقار صاچب نے اتک زور دار ت ھیڑ م یین کے گال یر رس ید ک یا‪.....‬چب وہ ا نبے دن ال ببہ‬
‫رہی بب تو تم پہیں آنے بب تو تم نے اسے پہیں تالش ک یا اور یہ ہی بب تمہیں ا نبے‬
‫ر سنے کا اجشاس ہوا تلکہ کسی کونے میں ح ھپ کر تنٹھ گنے اور تماسہ دتک ھنے رہے‪....‬‬
‫ل یکن چب وہ وایس آگنی تو تمہیں ا نبے ر سنے کا اجشاس ہو گ یا اور اب وہ تمہیں امابت لگنے‬
‫لگی‪....‬‬
‫وقار صاچب جس غصے یر تاتدھ تاتدھے تنٹ ھے تھے وہ تاتدھ توٹ گ یا اور غصہ نے اچن یار اس‬
‫یر تکل گ یا ‪....‬‬

‫اب دفعہ ہوچاءو پہاں سے کونی رسبہ پہیں تمہارا اس سے ‪....‬میں ا یسے نےجس اور جود‬
‫س‬
‫عرض ایشان کے شاتھ تننی ب یا ہنے سے پہیر یہ مچھوں گا کہ وہ میرے تاس رہے شاری‬
‫زتدگی‪.......‬‬
‫وقار صاچب نےاسے دھکا دے کر کہا‪.....‬‬

‫یہ آپ اح ھا پہیں کر رہے مولوی صاچب میں اس کا تدلہ صرور لوں گا آپ سے‪....‬م یین‬
‫اتگلی دک ھا کر یہ کہ یا وہاں سے مبہ ح ھیا کر تکل گ یا‪....‬‬

‫وقار صاچب دروازے کے تاس بنی سیڑھی یر تنٹھ گنے اور ا نبے اغصاب کو نحال کرنے‬
‫لگے‪.....‬‬
‫شف یعہ یہ سب دروازے کے کونے سے دتکھ رہی ت ھی‪....‬‬
‫یہ سب دتکھ کر اشکا دل چاہا کہ وہ ڈوب کر مر چانے‪.....‬‬
‫اشکی وچہ سے اشکے تاپ کو کننی مسکلیں ات ھانی یڑی ت ھیں‪.....‬‬

‫اشکا دل جون کے آیشو رورہا ت ھا‪....‬‬

‫ا نبے آپ یر قاتو تاکر کچھ ہی دیر تعد وقار صاچب دوتارہ ک ھڑے ہونے اور مسحد کی طرف‬
‫یڑھ گنے‪...‬‬

‫ا نبے تاتا کو چانے دتکھ کر شف یعہ ت ھی وایس ا بنے کمرے میں آگنی اور ت ھوٹ ت ھوٹ کر‬
‫رونی‪.....‬‬

‫مسفرہ صیح صیح ہی ابنی چالہ کے گ ھر چلی گنی ت ھی ک یوتکہ اشکی چالہ کی طن یغت پہت ہی‬
‫خراب ت ھی اور اتکی بٹماتداری کے لنے ا تکے تاس کونی یہ ت ھا ‪.....‬سو وقار صاچب نے مسفرہ‬
‫کو وہاں ت ھیج دتا‪....‬‬

‫اور توں قالحال شف یعہ کچھ دیر کے لنے ہی سہی ل یکن مسفرہ کے سوالوں سے نچ گنی‬
‫ت ھی‪.....‬‬
‫تاسبہ کرنے کے تعد راج نت شارا دن ا بنے کمرے میں ہی رہا‪....‬‬
‫ک‬ ‫ت‬
‫وہ ہر چیز کو قراموش کر رہا ت ھا‪....‬ک ھوتا ک ھوتا شا ت ھا اور کوشلبہ سے اشکی یہ چالت د ھی یہ‬
‫چارہی ت ھی ‪.......‬‬

‫سو اس نے اتک ق یصلہ کر ل یا ت ھا کہ وہ شف یعہ کو ہرضورت وایس الکر ہی رہے گی‪....‬ک یوتکہ‬
‫شف یعہ ہی ت ھی جو کہ راج نت کی چالت پہیر کر شکنی ت ھی‪.....‬‬

‫داسی تالکی ب یار کرواءو ہمیں کہیں چاتا ہے‪.....‬کوشلبہ نے داسی کو چکم دتا‪...‬‬

‫جی تانی شا‪....‬داسی قرماتیرداری سے کہہ کر چلی گنی‪.....‬‬

‫ہمیں اسی وقت شف یعہ کے تاس چاتا یڑے گا اور اشکے ب یا سے ت ھی تات کرنی ہوگی‪....‬‬
‫کوشلبہ کمرے میں ادھر ادھر پہلنے ہونے یڑیڑا رہی ت ھی‪.....‬اور داسی کا اب یطار کر رہی‬
‫ت ھی‪.....‬‬

‫ا نبے میں ہی داسی کمرے میں داچل ہونی‪...‬‬

‫تانی شا سیوک تاہر تالکی ب یار کنے ک ھڑے ہیں ‪.....‬داسی نے اسے اطالع دی‪...‬‬
‫ت ھیک ہے وہ ت ھال ات ھا کر ہمارے بیچ ھے بیچ ھے آءو‪.....‬کوشلبہ نے میز یر یڑی اتک ت ھال‬
‫ک یطرف اشارہ کر کے داسی سے کہا‪...‬‬

‫داسی نے ت ھال ات ھانی اور اشکے بیچ ھے بیچ ھے چلنے لگی‪.....‬‬

‫ماں شا آپ کہاں چارہی ہیں؟؟‪...‬شا منے سے آنی ہونی سمیرا چیراتگی سے تولی‪..‬‬

‫اتک وسیش کارنے سے تاہر چارہے ہیں ہم ‪.....‬مج یصرا غصے سے کہہ کر کوشلبہ وہاں‬
‫سے تکل گنی‪....‬‬

‫کوشلبہ کے اس اتداز یر سمیرا دم نخود رہ گنی‪.....‬‬

‫سیوک ہمیں تازار کی طرف لے چلو‪......‬تالکی میں تنٹ ھنے ہونے سمیرا تولی‪.....‬‬

‫جو آدیش تانی شا‪.....‬کہہ کر سیوکوں نے تالکی ات ھا کر تازار کا رخ کر ل یا‪...‬‬

‫ر سنے میں و ففے و ففے سے لوگوں سے توحھ توحھ کر آخر کا کوشلبہ شف یعہ کے گ ھر پہیچ ہی‬
‫گنی‪.....‬‬
‫وقار صاچب کی ا نبے عالفے میں کافی وافف نت ت ھی اسے لنے کافی لوگوں کو ا تکے ت ھکانے‬
‫کے تارے میں چا نبے تھے اسے لنے کوشلبہ آشانی سے پہیچ گنی اور کچھ پہت رسبہ اسے‬
‫شف یعہ نے ت ھی ب یاتا ت ھا جس سے وہ چب چاہے اس سے ملنے آچانے‪.....‬‬

‫کوشلبہ نے داسی کو دروازہ ک ھیک ھیانے کا کہا‪....‬‬

‫اگلے ہی تل دروازہ کھل گ یا‪....‬‬

‫دروازہ شف یعہ نے ہی ک ھوال ت ھا ک یوتکہ اس وقت وہ ب نہا ہی ت ھی گ ھر میں اور کونی یہ ت ھا‪.....‬‬

‫شف یعہ ا نبے شا منے کوشلبہ کو دتکھ کر چیران ہی رہ گنی‪...‬‬

‫آپ پہاں؟؟‪....‬شف یعہ نے جوسی اور چیرت کے ملے چلے تایرات سے توح ھا‪....‬‬

‫ک یوں پہیں آشکنی ک یا؟؟‪....‬کوشلبہ نے مضیوغی چقگی سے کہا‪.....‬‬

‫پہیں پہیں ایسی کونی تات پہیں ‪.....‬اتدر آچاتیں‪....‬شف یعہ نے جوسی سے کہا‪....‬‬

‫اتدر آکر کوشلبہ تاہر صحن میں یڑی کرسی یر ہی تنٹھ گنی‪.....‬‬

‫آپ اتدر مہمان چانے میں تنٹھ چاتیں ‪....‬شف یعہ نے مروت سے کہا‪....‬‬

‫پہیں ہم پہاں ہی ت ھیک ہیں‪...‬کوشلبہ نے مشکرا کر کہا‪....‬‬


‫ت ھیک ہے آپ پہاں شکون سے تنٹ ھیں میں آپ کے لنے قہوہ ب یا کر النی ہوں‪....‬‬
‫شف یعہ نے کہا‪...‬‬

‫پہیں تن یا ر ہنے دو تم یس ہمارے تاس تنٹھ چاءو‪....‬‬

‫چیسی آپ کی مرضی‪...‬شف یعہ یہ کہہ کر دوسری کرسی یر تنٹھ گنی‪...‬‬

‫ہم تمہارے لنے کچھ النے ہیں‪....‬کوشلبہ نے کچھ تاد آنے یر کہا‪....‬‬

‫ک یا؟؟‪...‬شف یعہ نے نحشس سے توح ھا‪....‬‬

‫داسی وہ ت ھال پہاں رکھ دو‪....‬کوشلبہ نے ا نبے غفب میں ک ھڑی داسی کو ا نبے اور شف یعہ‬
‫کے درم یان میں یڑے میز کی طرف اشارہ کر کے کہا ‪...‬‬

‫یہ ک یا ہے؟؟‪...‬داسی کے ت ھال رک ھنے کے تعد شف یعہ نے نےصیری سے ت ھر توح ھا‪....‬‬

‫جود ہی دتکھ لو‪....‬کوشلبہ نے شانے اچکا کر کہا‪..‬‬

‫شف یعہ نے ت ھال کے اویر سے کیڑا ہ یاتا تو دم نخود رہ گنی‪....‬‬

‫ت ھال میں اتک عروسی جوڑا اور کچھ زتورات یڑے تھے‪.....‬‬
‫یہ تو پہت جوتصورت ہیں‪....‬شف یعہ نے عروسی جوڑے کو ا نبے ہات ھوں میں لے کر جوسی‬
‫سے پہال ہوکر کہا‪....‬‬

‫یر تم سے تو کم ہی س یدر ہے ‪.....‬کوشلبہ نے اشکے جوسی سے کھلے چہرے کو دتکھ‬


‫کہا‪......‬‬

‫ل یکن میں اسے پہیں رکھ شکنی‪....‬شف یعہ نے اداسی سے کہا‪....‬‬

‫ک یوں پہیں رکھ شکنی‪...‬؟؟‪...‬کوشلبہ نے چیراتگی سے توح ھا‪....‬‬

‫یس و یسے ہی‪...‬شف یعہ نے مج یصر جواب دتا‪...‬‬

‫ہم تم سے تاراض ہو چاتیں گے اگر تم نے اسے یہ رک ھا‪...‬کوشلبہ نے چقگی سے کہا‪.....‬‬

‫کوشلبہ جی اب آپ ایشا تو یہ کہیں‪.....‬شف یعہ نے بیحارگی سے کہا‪...‬‬

‫ب یاءو رکھ رہی ہو تا پہیں؟؟‪...‬کوشلبہ نے اس کی تات کو تطر اتداز کرنے ہونے توح ھا‪....‬‬

‫کوشلبہ جی میری تات تو‪....‬شف یعہ ات ھی صرف اب یا ہی تولی ت ھی کہ کوشلبہ نے اشکی تات‬
‫کاٹ دی‪....‬‬

‫میری تات کا جواب دو‪....‬کوشلبہ نے شف یعہ کی تات کاٹ کر کہا‪....‬‬


‫ت ھیک ہے رکھ لننی ہوں ل یکن آپ مچھ سے تاراض مت ہو نبے گا‪.....‬شف یعہ نے ہار ما نبے‬
‫ہونے کہا‪...‬‬

‫اب چب تم یہ نخفہ رکھ ہی رہی ہو تو ہم ک یوں تاراض ہوں گے تم سے‪....‬کوشلبہ نے‬


‫مشکرا کر کہا‪...‬‬

‫مچ ھے تم سے اتک تات کہنی ہے ‪...‬کوشلبہ نے شف یعہ سے کہا‪...‬‬

‫جی کہنے‪...‬شف یعہ نے اس جوڑے کو پہہ کر کے دوتارہ ت ھال میں رک ھنے ہونے کہا‪...‬‬

‫ک یا تم ہمارے تیر سے وتواہ کروگی؟؟‪...‬کوشلبہ نے کچھ ہحکحانے ہونے توح ھا‪....‬‬

‫کوشلبہ نے تات سن کر شف یعہ کا زتورات کی طرف یڑھ یا ہاتھ رک گ یا اور وہ نےتفننی سے‬
‫کوشلبہ کو دتک ھنے لگی‪....‬‬

‫تولو ت ھی‪....‬شف یعہ کا ردعمل دتکھ کر کوشلبہ نے دوتارہ کہا‪...‬‬

‫میں ا نبے تاتا کی اچازت کے تغیر کچھ پہیں کرشکنی‪....‬شف یعہ نے سیجیدگی سے کہا‪....‬‬

‫وتواہ تو تمہارے ب یا کی آگبہ سے ہی ہوگا ہم یس تمہارا وچار چاب یا چا ہنے ہیں‪....‬کوشلبہ نے اب یا‬
‫مدعہ ب یان ک یا‪....‬‬
‫ہم اس تارے میں کچھ پہیں کہہ شکنے جو ہمارے تاتا کہیں گے ہم وہی کرئں‬
‫گے‪....‬شف یعہ نے دوتوک کہا‪...‬‬

‫ت ھیک ہے تو ت ھر ہم آج تمہارے ب یا سے تات کر کے ہی چاتیں گے‪...‬اور تم وہواہ کے‬


‫لنے ب یار رہو‪....‬کوشلبہ نے اطمن یان سے کہا‪....‬‬

‫ک یا؟؟‪...‬شف یعہ نے نےتفن نی سے کہا‪...‬‬

‫چیران مت ہو ہم ات ھیں سب شچ ب یا دئں گے اور ت ھر آگے اتکی مرضی اور اتکا‬


‫ق یصلہ‪.....‬کوشلبہ نے اشکی چیراتگی ت ھابپ کر کہا‪...‬‬

‫ت ھر کچھ دیر وہاں چاموسی ح ھانی رہی‪....‬‬

‫شف یعہ کی تطرئں اس عروسی ل یاس یر ہی اتکی ہونی ت ھیں اور ڈر کے مارے اشکے اغصاب‬
‫جواب دے رہے تھے‪....‬‬

‫اور کوشلبہ کو وقار صاچب کا اب یطار ت ھا‪......‬‬

‫کوشلبہ کی غیرموجودگی نے سمیرا کو مزتد سہ دے دی ت ھی‪....‬‬


‫اب ا نبے تالن یر عمل کرنے کا موفع اسے مل ہی گ یا ت ھا‪....‬‬

‫اس نے کملہ کو تالتا اور جوب ب یار ہو کر راج نت کے کمرے کی طرف یڑھ گنی‪.....‬‬

‫راج نت کے کمرے کا دروازہ ادھ کھال ت ھا‪....‬‬

‫وہ دروازہ ک ھیک ھیانے تغیر ہی اتدر چلی گنی‪.....‬‬

‫راج نت ک ھڑکی کی شا منے ک ھڑا تاہر دتکھ رہا ت ھا‪...‬‬

‫تاتل کی آہٹ سن کر اتک دم تلیا‪...‬‬

‫سمیرا اشکے غفب میں ک ھڑی ت ھی‪....‬‬

‫تم پہاں ک یوں آنی ہو؟؟‪...‬راج نت نے غصے سے توح ھا‪...‬‬

‫ا نبے بنی کے تاس آنی ہوں اور مچ ھے کونی وچہ پہیں چا ہننے آپ کے تاس آنے کی‪....‬سمیرا‬
‫نے راج نت کی طرف ل یک کر کہا‪.....‬‬

‫دور رہو مچھ سے‪...‬ہم تمہارے کچھ پہیں لگنے‪....‬راج نت نے بیچ ھے ہٹ کر دابت ج یا کر‬
‫کہا‪....‬‬
‫مچ ھے ببہ ہے کہ آپ مچھ سے کرودھت ہیں بٹھی ا یسے کہہ رہے ہیں‪....‬سمیرا نے آگے‬
‫یڑھ کر کہا ‪...‬‬

‫میں نے کہا دور رہو مچھ سے اتک تار سمچھ پہیں آ تا ک یا ‪...‬راج نت نے چال کر کہا‪...‬‬

‫مچ ھے گسمہ کر دئں دوتارہ کٹھی ایشا پہیں کروں گی اور اب تو شف یعہ ت ھی چلی گنی ہے‬
‫‪....‬سمیرا نے اشکا ہاتھ ت ھام کر کہا‪....‬‬

‫راج نت نے اشکا ہاتھ ح ھ یکا اور اسے اتک طرف دھک یل کر وہاں سے تکل گ یا‪....‬‬

‫راج نت میری تات تو سن لیں‪....‬سمیرا یہ کہنی رہ گنی ل یکن راج نت یہ رکا‪....‬‬

‫آخر ک یا کروں میں راج نت کو اب یا ب یانے کے لنے‪....‬سمیرا نے چال کر کہا اور زمین یر تنٹھ‬
‫کر رونے لگی‪....‬‬
‫نے یسی ہی نےیسی ت ھی اشکے لنے‪...‬‬

‫کافی دیر اب یطار کرنے کے تعد آخر کار دروازے یر دس یک ہونی‪...‬‬

‫دس یک کی آواز سن کر شف یعہ کی دھڑکن تیز ہوگنی‪....‬‬


‫چاکر دروازہ ک ھولو‪...‬کوشلبہ نے داسی سے کہا‪....‬‬

‫کوشلبہ جی مچ ھے پہت ڈر لگ رہا ہے‪...‬شف یعہ نے گ ھیرا کر کہا‪...‬‬

‫ڈرنے کی صرورت پہیں تن یا سب ت ھیک ہی ہوگا‪...‬کوشلبہ نے اسے یشلی د نبے ہونے‬


‫کہا‪...‬‬

‫دروازہ کھلنے ہی کسی اچننی عورت کو دتکھ کر وقار صاچب چیران رہ گنے‪...‬‬

‫آپ کون ہیں مخیرمہ؟؟‪...‬وقار صاچب نے چیراتگی سے توح ھا‪...‬‬

‫داسی تغیر جواب دنے اتدر چلی گنی‪...‬‬

‫وقار صاچب ت ھی اتدر آ گنے‪.....‬‬

‫اتدر آنے ہی کوشلبہ کو دتکھ کر وہ مزتد چیران ہو گنے‪...‬‬


‫ت‬
‫اپہوں نے اتک تطر کوشلبہ کو اور اتک تطر سر ح ھکانے نٹھی شف یعہ کو چیراتگی سے دتک ھا‪...‬‬

‫شف یعہ تن یا یہ کون ہیں؟؟وقار صاچب نے شف یعہ کے قربب چاکر چیراتگی سے توح ھا‪....‬‬

‫ہم وہ ہیں جن کے تاس شف یعہ ‪ 4‬دن رہی ت ھی‪....‬شف یعہ کے نحانے کوشلبہ نے جواب‬
‫دتا‪...‬‬
‫شف یعہ نے اتک تطر ات ھا کر کوشلبہ کو دتک ھا اور ت ھر ا نبے تاتا کو‪....‬‬

‫کیسے ملی آتکو شف یعہ؟؟‪...‬وقار صاچب نے نحشس سے توح ھا‪....‬‬

‫ہمیں پہیں ملی ت ھی ہمارے تننے کو ملی ت ھی‪...‬کوشلبہ نے اطمن یان سے کہا‪....‬‬

‫آپ کا تن یا کون ہے؟؟‪..‬وقار صاچب نے نحشس مزتد یڑھا ت ھا‪...‬‬

‫راج نت س یگھ ہے ہمارا تیر‪....‬کوشلبہ نے فحریہ اتداز میں کہا‪....‬‬

‫راج نت س یگھ مطلب ج یین م یاں جو اشالم ق یول کرنے کے شلشلے میں ہمارے تاس آنے‬
‫تھے؟؟‪....‬وقار صاچب نے نےتفن نی سے توح ھا‪...‬‬

‫جی مولوی صاچب‪....‬کوشلبہ نے اب یات مین سر ہال کر کہا‪...‬‬

‫ج یین‪..‬؟؟‪...‬شف یعہ کے مبہ سے نےاچن یار تکال اور وہ نے تفننی سے وقار صاچب کو دتک ھنے‬
‫لگی‪...‬‬

‫تو وہ آپ کے تننے ہیں‪..‬ماشاءہللا پہت ہی مہذب ایشان ہیں‪.....‬وقار صاچب نے شف یعہ‬


‫کے ردعمل کو تطر اتداز ک یا اور مشکرا کر کہا‪....‬‬

‫ل یکن اتک اور تات ہے جو ہم آپ کو ب یاتا چا ہنے ہیں‪....‬کوشلبہ نے ہحکحا کر کہا‪...‬‬


‫جی ب یاتیں‪...‬وقار صاچب نے کرسی یر تنٹھ کر کہا‪.....‬‬

‫راج نت شف یعہ سے وتواہ کرتا چاہ یا ہے پہت یرتم کرتا ہے شف یعہ سے‪....‬کوشلبہ نے گ ھیرا‬
‫کر کہا‪....‬‬

‫یہ آپ ک یا کہہ رہی ہیں؟؟‪..‬وقار صاچب نے چیراتگی سے کہا‪....‬‬

‫میں شچ کہہ رہی ہوں راج نت پہیں رہ شک یا شف یعہ کے تغیر میں آپ سے وبنی کرنی ہوں کہ‬
‫ان دوتوں کا وتواہ کروا دئں‪...‬‬
‫میں وجن د بنی ہوں کہ ہم شف یعہ کو ہمیشہ جوش رک ھیں گے‪....‬راج نت ہمیشہ اشکا ج یال‬
‫ر کھے گا‪...‬راج نت سے زتادہ کونی اور شف یعہ سے یرتم پہیں کرشک یا‪.......‬‬

‫کوشلبہ نے وقار صاچب کو تفین دالتا چاہا‪......‬‬

‫وہ تو ت ھیک ہے ل یکن میں ابنی تننی کی زتدگی کا سب سے اہم ق یصلہ اس سے تو حھے تغیر‬
‫پہیں کرشک یا‪...‬وقار صاچب نے عذر تیش ک یا‪....‬‬

‫ب یاءو شف یعہ ک یا تم راضی ہو؟؟‪...‬وقار صاچب نے شف یعہ سے توح ھا‪...‬‬

‫شف یعہ کا دل مارے ڈر کے تاہر تکلنے واال ہوا ت ھا اس سے جواب پہیں دتا چا رہا ت ھا‪....‬‬

‫ہاں تولو شف یعہ‪....‬کوشلبہ نے کہا‪....‬‬


‫تاتا چیسی آپ کی مرضی‪...‬شف یعہ صرف اب یا ہی کہہ تانی‪....‬‬

‫ہم تمہارا جواب چاب یا چا ہنے ہیں نےقکر ہوکر تولو‪....‬وقار صاچب نے اشکے سر یر ہاتھ رکھ کر‬
‫کہا‪....‬‬

‫شف یعہ نے ادھر تنٹ ھے سٹھی تفوس کو دتک ھا اور ت ھر سر ح ھکا کر اب یات میں سر ہال دتا‪.....‬‬

‫م یارک ہو مولوی صاچب‪....‬کوشلبہ نے جوسی سے پہال ہوکر کہا‪....‬‬

‫آتکو ت ھی م یارک ہو‪.....‬وقار صاچب نے مشکرا کر کہا‪.....‬‬

‫وقار صاچب نے شف یعہ کو گلے سے لگاتا اور اشکی تیشانی جومی‪.....‬‬

‫شف یعہ ت ھی جوسی سے کوشلبہ سے گلے ملی‪....‬‬

‫ت ھیک ہے اب چلد از چلد اتکا وتواہ کروادئں‪....‬کوشلبہ نے کہا‪....‬‬

‫جی ت ھیک ہے ل یکن تننی کی شادی ہے تو کافی ب یارتاں کرنی ہوں گی سو کچھ وقت لگ‬
‫چانے گا‪...‬وقار صاچب نے اب یا مدعہ ب یان ک یا‪.....‬‬

‫مولوی صاچب ہم شادگی سے وتواہ کرواتا چا ہنے ہیں زتادہ ب یارتوں کی صرورت پہیں یس آپ‬
‫چلد ہی وتواہ کروا دنجنے گا‪....‬کوشلبہ نے اب یاب نت سے کہا‪....‬‬
‫ت ھیک ہے ت ھر ہم اگلے ہفنے ہی تکاح کروا د نبے ہیں اگر آپ کو م یاسب لگے تو‪....‬وقار‬
‫صاچب نے اب یا ج یال ب یاتا‪....‬‬

‫جی ت ھیک ہے ہمیں کونی مس یلہ پہیں ہے ‪.....‬کوشلبہ نے کہا‬

‫اب مچ ھے چلیا چا ہن نے‪...‬کوشلبہ نے شف یعہ کو گلے لگا کر کہا‪....‬اور الوداببہ کلمات کہہ کر‬
‫وہاں سے چلی گنی‪.....‬‬

‫سمیرا کو ا بنے کمرے میں ہی ح ھوڑ کر راج نت ت ھر م یڈیر یر آگ یا ت ھا‪.....‬‬

‫موسم ات ھی ت ھی سرد سرد شا ت ھا ‪.....‬آسمان یر گہرے تادل ح ھانے ہونے تھے‪.....‬ممکن‬


‫ت ھا کہ کچھ دیر تعد تارش ہوچانی‪....‬‬

‫راج نت گہری سوچ میں گم م یڈیر یر نبے ح ھولے یر تنٹ ھا ہوا ت ھا ‪.....‬‬

‫بٹھی اسے کوشلبہ کی آواز آنی جو کہ داسی کو کچھ کہہ رہی ت ھی‪...‬‬

‫اس نے کوشلبہ کے القاظ یر عور پہیں ک یا اور ت ھر کسی سوچ میں گم ہو گ یا‪....‬‬
‫راج نت ہمیں تم سے کچھ تات کرنی ہے‪....‬کوشلبہ کی آواز یر راج نت ابنی سوجوں کے‬
‫یشلشل سے تاہر آتا‪....‬‬

‫ہاں تولو ماں‪....‬راج نت جو کہ ح ھولے کے شاتھ سر تکانے تنٹ ھا ت ھا تکدم س یدھا ہوا‪....‬‬

‫تم کب سے ہم سے تاتیں ح ھیانے لگے؟؟‪...‬کوشلبہ نے ب یوری خڑھا کر توح ھا اور اس کے‬


‫اتداز سے معلوم ہوتا ت ھا کہ وہ راج نت سے پہت چقا ہے‪.....‬‬

‫ہم نے تم سے کونی تات پہیں ح ھیانی ماں‪ ......‬راج نت نے کوشلبہ کا ہاتھ تکڑ کر ا نبے‬
‫شاتھ بٹ ھا کر اسے یشلی د نبے ہونے کہا‪.....‬‬

‫تم نے ہم سے اتک پہت یڑی تات ح ھیانی ہے راج نت ہم تم سے پہت یراش‬


‫ہیں‪.....‬کوشلبہ تو اشکی سننے کو ب یار ہی یہ ت ھی اور اس نے ق یصلہ کر ہی ل یا ت ھا کہ وہ آج‬
‫راج نت کی اح ھی طرح طن یغت درست کردے گی‪.....‬اس نے راج نت یر اتک چذتانی وار‬
‫ک یا‪....‬‬

‫مچ ھے تو پہیں تاد یڑتا کہ میں نے کونی تات ح ھیانی ہو تم سے‪....‬راج نت نے کچھ دیر‬
‫سو جنے کے تعد اک یا کر کہا‪....‬‬
‫ہاں ہاں ج یین م یاں آپ تو پہت ہی معصوم ہیں تا!‪....‬کوشلبہ نے ہر اتک لقظ کو طول‬
‫دے کر طیزیہ اتداز میں کہا‪....‬اور اشارتا ابنی تات ت ھی کہہ دی‪....‬‬

‫اوووووووہ اح ھا‪.....‬جواتا راج نت نے ت ھی کچھ تاد آنے یر کہا‪....‬‬

‫چاءو اب ہم سے تات یہ کرتا کٹھی‪....‬کوشلبہ نے ح ھولے سے اتھ کر چقگی سے کہا‪.....‬‬

‫ارے میری ب یاری ماں میری تات تو سیو‪....‬راج نت نے اسے دوتارہ ح ھولے یر ا نبے شاتھ‬
‫بٹ ھا کر اسے م یانے ہونے کہا‪....‬‬

‫ہم تم سے کچھ پہیں ح ھیا شکنے کٹھی وہ تو‪.....‬راج نت نے ابنی صقانی تیش کرتا چاہی‪.....‬‬

‫وہ تو ک یا؟؟‪..‬کوشلبہ نے چقگی سے اشکے ادھورے ح ھوڑی تات دہرانی‪....‬‬

‫وہ تو اب یا سب کچھ اچاتک ہوگ یا کہ ہم تمہیں ب یاتا ہی ت ھول گنے‪....‬راج نت نے کوشلبہ کے‬
‫ک یدھے یر سر تکا کر نخوں کے سے لہچے میں کہا ‪.....‬‬

‫اب ا نبے ت ھی یہ ب یو‪.......‬اور ک یا تاد کرو گے معاف ک یا تمہیں ک یوں کہ میں پہت جوش‬
‫ہوں‪.....‬کوشلبہ نے جوسی سے پہال ہوکر راج نت کا گال ت ھیک کر ایرا کر کہا‪.....‬‬

‫اور میری ب یاری ماں ابنی جوش ک یوں ہے؟؟‪...‬راج نت نے کوشلبہ کا ہاتھ ا نبے تاتھ میں‬
‫کے کر اسی طرح اشکے شاتھ لگے لگے کہا‪.....‬‬
‫ہم ک یوں ب یاتیں تمہیں‪....‬؟؟‪...‬کوشلبہ نے اشکے ہاتھ سے اب یا ہاتھ ح ھڑوا کر کہا‪....‬‬

‫اب ماں ح ھوڑ ت ھی دو یہ غصہ ‪.....‬کردو معاف ہمیں‪....‬راج نت نے اشکی چقگی سے زچ‬
‫کر کہا‪.....‬‬

‫تم نے ہم سے اتک تات ح ھیانی ت ھی تا اب میں تم سے اتک تات ح ھیاءوں‬


‫گی‪.....‬کوشلبہ نے ا بنے مبہ میں یڑیڑاتا ‪....‬اتک سیطانی م یصویہ اشکے دماغ میں ئن چکا‬
‫ت ھا‪....‬‬

‫ماں تم نے کچھ کہا ک یا؟؟‪....‬راج نت نے اشکے ہوب یوں کی ج ییش کو محشوس کر کے‬
‫کہا‪....‬‬

‫پہیں ‪....‬کچھ ت ھی تو پہیں‪....‬کوشلبہ نے اتک دم ہڑیڑا کر کہا اسے ڈر ت ھا کہ کہیں‬


‫راج نت اشکی تات کو تکڑ ہی یہ لے‪....‬‬

‫اح ھا ت ھر وہ جوسی والی تات تو ب یادو‪...‬راج نت نے تات کا رخ موڑا‪....‬‬

‫ہاں وہ تمہیں اگلے ہفنے جود ہی ببہ چل چانے گا‪.....‬کوشلبہ نے ک یدھے اچکا کر الیرواہی‬
‫سے کہا‪...‬‬
‫م‬
‫ماں س یدھی س یدھی تات ب یاءو یہ پہ یل یاں یہ توح ھواءو مچھ سے‪...‬راج نت نے یحشس ہوکر‬
‫کہا‪....‬‬

‫مچ ھے اتک صروری کام ہے میں تات میں ب یاءوں گی‪....‬کوشلبہ نے اسے زچ کرنے‬
‫ہونے کہا‪.....‬اور اتھ کر وہاں سے تکل گنی‪....‬‬

‫راج نت اسے مزتد روک یہ شکا اور سو جنے لگا کہ آخر ایسی ک یا تات ہے کہ ماں ابنی جوش‬
‫ہے‪.....‬‬

‫میں پہت جوش ہوں تن یا کہ تمہارا رسبہ پہت اح ھی چگہ ہوگ یا ہے‪.....‬‬
‫مچ ھے ام ید ہے کہ ج یین م یاں تمہیں پہت جوش رک ھیں گے‪...‬‬
‫کوشلبہ کے چانے کے تعد وقار صاچب نے شف یعہ سے کہا‪...‬‬

‫ان شاءہللا‪....‬شف یعہ نے دل میں کہا‪...‬‬

‫ل یکن ہمیں کل سے ہی ب یارتاں سروع کر د بنی چا ہننے تاکہ آخر میں کونی یریشانی یہ‬
‫ہو‪....‬وقار صاچب نے صافہ شف یعہ کی طرف یڑھانے ہونے کہا‪.....‬‬
‫جی تاتا‪...‬شف یعہ نے اتکی تاب ید کی‪...‬‬

‫ہمیں تھوک لگی ہے چلدی سے ک ھاتا لگا دو‪....‬وقار صاچب نے عشل چانے کی طرف‬
‫چانے ہونے کہا‪...‬‬

‫شف یعہ چلدی سے تاورجی چانے میں گنی اور ک ھاتا گرم کرنے لگی جوکہ اس نے دوپہر میں‬
‫ہی ب یا ل یا ت ھا‪.....‬‬

‫کچھ ہی دیر میں وہ ک ھاتا لگا چکی ت ھی‪....‬‬

‫اور وقار صاچب ت ھی مبہ ہاتھ دھو کر آ چکے تھے‪....‬‬

‫دوتوں نے اکٹ ھے تنٹھ کر ک ھاتا ک ھاتا ل یکن کونی تات ا تکے درم یان یہ ہونے‪....‬‬

‫اگلے دن سے ہی شف یعہ کے گ ھر میں ت ھوڑی پہت ب یارتاں ہونی سروع ہوگنی ت ھیں‪...‬‬

‫شادی کا جوڑا تو اشکے تاس پہلے سے ہی ت ھا جو کوشلبہ نے اسے دتا ت ھا‪....‬‬

‫مسفرہ ت ھی وایس آچکی ت ھی‪...‬اور وقار صاچب نے اسے ت ھی سب ب یا دتا ت ھا‪....‬‬

‫مسفرہ نے کونی ب یصرہ پہیں ک یا شاری تات چا نبے کے تعد النبہ اسے کافی چیراتگی ہونی‬
‫ت ھی‪....‬‬
‫راج نت اور سمیرا کو کچھ ب یانے تغیر کوشلبہ ت ھی زور و سور سے ب یارتاں کر رہی ت ھی‪.....‬‬

‫راج نت اور سمیرا نے اس سے کافی تار وچہ درتاقت کی ل یکن اس نے ہرتار یہ کہہ کر تال‬
‫دتا کہ چلد ہی سب جود ہی واصح ہوچانے گا‪......‬‬

‫اتک دن گزرا‪،‬دو دن‪ ،‬تین دن اور اسی طرح ‪ 5‬دن گزر گنے اور تکاح میں دو دن تافی رہ‬
‫گنے‪.....‬‬

‫سمیرا کے راج نت کو پہالنے اور ابنی طرف ماتل کرنے کے شارے خرنے اتک اتک کر‬
‫کے تاکام ہونے چارہے تھے‪......‬‬

‫ماں ہم نے سوچ ل یا ہے کہ ہم سمیرا کو اس کے ب یا کے تاس وایس ت ھیج دئں گے اب‬


‫اشکا اور میرا کونی واشطہ پہیں‪....‬راج نت نے ک ھاتا ک ھانے کے دوران تاتوں تاتوں میں‬
‫کوشلبہ سے کہا‪....‬‬

‫چیسی تمہاری مرضی ‪...‬کوشلبہ نے نےب یازی سے کہا چیسے اسے کونی قرق یہ یڑتا ہو‪.....‬‬

‫داسی سمیرا کو تال کر الءو‪....‬راج نت نے ابنی تارغب آواز میں داسی کو چکم دتا‪.....‬‬
‫داسی چکم سننے ہی چلدی سے سمیرا کے تاس گنی اور اسے راج نت کا چکم س یاتا کہ وہ آپ‬
‫کو تال رہے ہیں‪.....‬‬

‫یہ تات سن کر سمیرا کا چہرا کھل ات ھا ‪.....‬اس کے دل میں اتک ام ید چاگی کہ شاتد‬
‫راج نت کے دل میں اس کے لنے کونی اجشاس موجود ہے بٹھی وہ اسے تال رہا ہے وریہ‬
‫پہلے تو کٹھی اس نے سمیرا کو پہیں تالتا‪...‬‬
‫پ‬
‫وہ چلدی سے کوشلبہ کے کمرے میں ہیچی ک یوتکہ اسے وہیں آنے کا کہا گ یا ت ھا‪....‬‬

‫وہ مشکرانے ہونے کمرے میں داچل ہونی اور سر کو حم کر کے اس نے دوتوں کو اشارتا‬
‫شالم ک یا اور ان کے قربب آکر ک ھڑی ہوگنی‪....‬‬

‫راج نت اور سمیرا کمرے کے وشط میں یڑے ضوفے یر تنٹ ھے ہونے تھے‪....‬‬

‫تنٹھ چاءو‪....‬کوشلبہ نے شا منے یڑے ضوفے کی طرف اشارہ کر کے سمیرا کو کہا‪....‬‬

‫سمیرا تو جوسی سے ت ھولے پہیں سما رہی ت ھی ‪....‬مشکرانے مشکرانے وہ ضوفے یر تنٹھ‬
‫گنی‪.....‬‬

‫راج نت تالکل الیرواہی کا مطاہرہ کر رہا ت ھا‪....‬‬

‫کچھ دیر چاموسی ح ھانی رہی‪.....‬‬


‫سمیرا ہم نے اتک ق یصلہ ک یا ہے‪....‬اس چاموسی کو راج نت نے توڑنے ہونے کہا‪.....‬‬
‫م‬
‫کویشا ق یصلہ‪...‬؟؟‪..‬سمیرا نے یحشس ہوکر توح ھا‪...‬‬

‫ہم تمہیں تمہارے ب یا کے تاس دوتارہ ت ھیجیا چا ہنے ہیں‪....‬اب کی تار کوشلبہ تولی‪....‬‬

‫ل یکن ک یوں؟؟‪...‬سمیرا نے نےتفننی سے ا نبے شا منے تنٹ ھے دوتوں تفوس کو دتک ھا‪....‬‬

‫ک یوتکہ اب تمہارا ہم سے کونی واشطہ پہیں‪....‬راج نت نے شجنی سے کہا‪....‬‬

‫ک یوں پہیں ہے کونی واشطہ تننی ہیں ہم آپ کی‪.....‬سمیرا کو تو چیسے صدمہ لگ گ یا ت ھا‬
‫راج نت کی تات سن کر‪....‬‬
‫اسے ا بنے کاتوں یر تفین پہیں آرہا ت ھا‪....‬‬

‫مچ ھے مزتد کونی تات پہیں کرنی ‪...‬یہ میرا آخری ق یصلہ ہے ماں اسے سمچ ھادو‪.....‬راج نت‬
‫اک یاہٹ ت ھرے لہچے میں یہ کہہ کر ادھر سے اتھ کر چال گ یا‪....‬‬

‫ماں شا راج نت یہ ک یا کہہ رہے تھے؟؟‪....‬مذاق کر رہے تھے تا وہ‪.....‬سمیرا نے کوشلبہ‬


‫کو محاطب کر کے کہا‪....‬اسے ات ھی ت ھی اتک آس ت ھی کہ شاتد اس نے علط س یا ت ھا‪.....‬‬

‫وہ شچ کہہ رہا ت ھا‪....‬کوشلبہ نے اتک لمنی شایس لے کر کہا‪....‬‬


‫ل یکن وہ ایشا کیسے کر شکنے ہیں؟؟‪.....‬سمیرا کی آتکھوں سے آیشوءوں کے درتا پہنے سروع‬
‫ہو گنے تھے‪....‬جو ت ھمنے کا تام ہی پہیں لے رہے تھے‪....‬‬

‫مچ ھے کچھ پہیں معلوم ل یکن تمہارے لنے یہ پہیر ہوگا کہ تم راج نت کے کہے یر‬
‫چلو‪.....‬کوشلبہ ت ھی یہ کہہ کر وہاں سے چلی گنی‪......‬‬

‫ہے ت ھگوان میں نے ک یا ک یا پہیں ک یا تیرے لنے شاری زتدگی ‪....‬توچا تاٹ ک یا‪،‬دان کنے‬
‫اور نحانے ک یا ک یا‪ ،‬ک یا‪....‬‬
‫ل یکن تو نے ہمیشہ میرے شاتھ یرا ک یا‪.....‬‬
‫مچ ھے تفرت ہے نچھ سے ت ھگوان‪...‬تفرت ہے‪....‬‬
‫ان دوتوں کے چانے کے تعد سمیرا دتوایہ وار چال رہی ت ھی‪....‬‬
‫اور ابنی یرتادی کا ماتم کر رہی ت ھی‪....‬‬

‫تانی شا راج نت صاچب نے تالکی ب یار کروا دی ہے آپ اب یا شامان تاتدھ کر یبچے پہیچ‬
‫چاتیں‪....‬داسی نے سمیرا کو آکر راج نت کا چکم س یاتا‪......‬‬

‫تکل چاءو پہاں سے ‪....‬کونی یہ آنے میرے تاس میں چان لے لوں گی ابنی‪....‬سمیرا‬
‫جواس تاچبہ ہوکر چالنی‪....‬‬
‫داسی گ ھیرا کر ادھر سے ت ھاگ گنی‪....‬اور فورا چا کر اس نے راج نت کو اس کی تات‬
‫ب یانی‪....‬‬

‫اشکی تات سن کر راج نت کا دماغ گ ھوم گ یا‪.....‬اب اسے ببہ ت ھا کہ اسے ک یا کرتا‬
‫ہے‪......‬‬

‫راج نت فورا اس کے تاس گ یا‪....‬‬

‫سمیرا ات ھو پہاں سے اور چلو ہمارے شاتھ‪...‬راج نت نے سمیرا کے تاس چاکر نےب یازی‬
‫سے کہا‪....‬‬

‫سمیرا ات ھی اور اس کے بیچ ھے چل یڑی‪....‬‬

‫راج نت نے اسے تالکی میں بٹ ھاتا اور سیوکوں کو چانے کا اشارہ کر کے جود اتدر آگ یا‪...‬‬

‫راج نت نے شکھ کا شایس ل یا اور ا نبے کمرے کی طرف یڑھ گ یا‪....‬‬

‫ہر گزرنے دن کے شاتھ اشکا نحشس یڑھ یا چا رہا ت ھا‪...‬‬

‫توں تکاح میں صرف اتک توم تافی رہ گ یا‪...‬کوشلبہ نے اسے ات ھی تک تکاح کا پہیں ب یاتا‬
‫ت ھا‪....‬‬
‫ماں اب تو ب یا دو کہ ک یا ہونے واال ہے کل؟؟‪...‬راج نت کب سے توحھ رہا ت ھا کوشلبہ سے‬
‫‪....‬‬

‫کل یس تم ب یار رہ یا کچھ پہت چاص ہوگا کل‪....‬کوشلبہ کا ہر تار اتک ہی جواب آ تا ت ھا‪....‬‬

‫اب یہ کل کب آنے گا‪....‬راج نت نے یرا شا مبہ ب یا کر کہا‪....‬‬

‫ا نبے نےصیرے ک یوں ہورہے ہو ببہ چل چانے گا کل‪.....‬کوشلبہ نے اسے اتک ج نت‬
‫لگا کر کہا‪....‬‬

‫م‬
‫دوسری طرف شف یعہ کے گ ھر میں ت ھی ب یارتاں قرب یا کمل ہوچکی ت ھی‪....‬‬

‫ہر گزرنے دن کے شاتھ شف یعہ کو اتدازہ ہو رہا ت ھا کہ ہمیشہ کے لنے ا نبے گ ھر کو ح ھوڑ کر‬
‫چاتا اب یا آشان پہیں‪....‬‬

‫راج نت صاچب تطاہر تو جوش تطر آرہے تھے ل یکن دل ہی دل میں وہ ت ھی عمگین تھے آخر‬
‫تننی کو ہمیشہ کے لنے رچصت کرنے چارہے تھے‪....‬‬
‫مسفرہ ت ھی جوکہ شف یعہ کو ح ھیڑنی ت ھی کہ چب وہ چانے گی تو گ ھر میں امن و شکون کی فصا‬
‫قاتم ہوچانے گی‪....‬‬

‫شف یعہ اشکی اس تات یر یری طرھ خڑ چانی ت ھی‪.....‬‬

‫ت ھر وقار صاچب اسے م یانے‪.....‬‬

‫اور آخر کار تکاح کا دن آ پہیحا‪....‬‬

‫شف یعہ صیح ات ھی اور تماز یڑ ھنے اور قرآن کی تالوت کرنے کے تعد شف یعہ ا نبے کمرے میں‬
‫گنی اور شادی کا جوڑا تکال کر کافی دیر اس یر ہاتھ ت ھیڑنی رہی اور اسے گ ھورنی رہی‪.....‬‬

‫آخرکار وہ دن آگ یا ہی گ یا چب میں شف یعہ وقار ج یدر سے شف یعہ ج یین تننے چا رہی‬


‫ہوں‪....‬شف یعہ نے ا بنے آپ سے کہا‪....‬‬

‫شف یعہ‪....‬مسفرہ اسے تکاڑنے ہونے کمرے میں داچل ہونی اور شادی کے جوڑے کو دتکھ‬
‫کر گ یگ رہ گنی‪.....‬‬

‫یہ کہاں سے آتا ؟؟‪...‬مسفرہ نے وہ جوڑا شف یعہ کے ہات ھوں سے ا بنے ہات ھوں میں ل یکر‬
‫کہا‪...‬‬
‫کوشلبہ جی نے دتا ت ھا اور وہ چاہنی ہیں کہ میں تکاح میں یہ جوڑا پہ یوں‪....‬شف یعہ نے‬
‫زتورات کو ہاتھ میں ل یکر کہا‪....‬‬

‫یہ تو پہت جوتصورت ہے‪...‬مسفرہ نے حمکنی اتکھوں کے شاتھ اشکی طرف دتکھ کر‬
‫کہا‪.....‬‬

‫ہاں جوتصورت ہے‪...‬شف یعہ نے ہلکی سی مشکراہٹ کے شاتھ کہا‪....‬‬

‫چلو اب تم ب یار ہوچاءو‪...‬میں اب یطام دتکھ لوں ذرا‪...‬مسفرہ یہ کہہ کر وہاں سے چلی‬
‫گنی‪....‬‬

‫شف یعہ نے جوڑے کو ات ھاتا اور ب یار ہوتا سروع ہوگ نی‪....‬‬

‫جوڑا پہن کر اس نے ا نبے آپ کو آ تننے میں دتک ھنے ہونے اسے توں محشوس ہوا کہ آج‬
‫اس میں اشکی امی کا عکس تطر آرہا ہے‪....‬‬
‫ک یوتکہ اکیر وقار صاچب اور کچھ عزیز کہا کرنے تھے کہ شف یعہ ابنی امی سے مما تلت رک ھنی‬
‫ہے‪.....‬‬
‫ا سنے چلدی سے ڈو ببہ ل یا اور ا نبے اپ کو آخری تار آ تننے میں دتکھ کر وہ تلیگ یر چاکر تنٹھ‬
‫گنی‪.....‬‬
‫اور تاہر تالنے چانے کا اب یطار کرنے لگی‪....‬‬

‫راج نت کی آتکھ صیح عین فحر کی آذان کے وقت کھلی‪.....‬‬

‫وہ ات ھا اور وضو کر کے تماز یڑھی‪....‬اس نے تماز یڑھ یا وقار صاچب کے ب یاتات سن نے کے‬
‫ی‬
‫شاتھ شاتھ ہی س کھی ت ھی ک یوتکہ یہ تو پہت ہی الزمی خزو اتمان ہے‪.....‬‬

‫قرآن اسے یڑھ یا ہی پہیں آ تا ہے سو اس نے قرآن ک ھول کر اس کے لقظوں کو تغور‬


‫دتک ھیا سروع کر دتا ان القاطوں کو محشوس کر کے اس یر اتک رقت طاری ہوگنی‪......‬‬
‫اس کے دل میں چذیہ ب یدا ہوا کہ وہ ت ھی قرآن یڑھ یا س یک ھے‪.....‬اور اس کے لنے اس کے‬
‫دل میں سب سے پہلے شف یعہ کا ہی عکس آتا اور ابنی اور اشکی دوسری مالقات‪......‬‬

‫اس تل کو تاد کر کے اشکے چہرے یر اتک درد ت ھری مشکراہٹ ات ھری‪....‬‬

‫کاش کہ تم اس وقت میرے تاس ہونی تو دل کو اور ت ھی قرار مل چا تا‪....‬راج نت نے اتک‬


‫آہ ت ھر کر دل ہی دل میں کہا‪....‬‬

‫اس نے قرآن ب ید ک یا اور اتھ کر کوشلبہ کے کمرے کی طرف یڑھ گ یا ک یوتکہ کوشلبہ نے‬
‫اسے رات کو ہی تاک ید کر دی ت ھی کہ وہ صیح چلدی ہی اتھ کر اس کے تاس آچانے ‪.....‬‬

‫اور ہر تار کی طرح کوشلبہ نے اس تات کی ت ھی وچہ ب یانے کے نحانے یہ کہہ کر تات‬
‫گول مول کر دی کہ تمہیں جو اتک تار میں نے توتلی میں نخفہ دتا ت ھا اسے ک ھو لنے کا وقت‬
‫اب آہی گ یا‪....‬‬
‫ا نبے عرصے سے راج نت اس نخفے کو ت ھول چکا ت ھا کوشلبہ کے تاد دالنے یر اسے تاد آتا کہ‬
‫وہ نخفہ اس کے ب یک تننے یر ہی اسے ک ھول یا ت ھا‪....‬‬

‫وہ کوشلبہ کے کمرے میں چانے سے پہلے ا بنے شاتھ وہ توتلی ت ھی لے کر گ یا ت ھا تاکہ‬
‫اس نخفے کو وہ ک ھول شکے وہ ت ھی امی ماں کے شا منے‪.....‬‬

‫چیسے ہی وہ کوشلبہ کے کمرے میں داچل ہوا اس نے کوشلبہ کو زتورات اور کیڑوں کے‬
‫شاتھ الچ ھے تاتا‪......‬‬
‫ماں سویرے سویرے ک یوں ان کیڑوں اور گہ یوں کو پہار رہی ہو‪...‬کچھ تن نے کا ہی ج یال‬
‫کر لو ت ھوک سے یرا چال ہوا چا رہا ہے‪....‬راج نت نے معصوم نت کی آخری چدود کو ح ھونے‬
‫ہونے کہا‪.....‬یہ کہنے ہونے اس کے چہرے یر تال کی معصوم نت ت ھی‪.....‬‬

‫تننے کا ہی تو ج یال ہے ہمیں صرف‪....‬کوشلبہ نے مصروق نت کو قاتم رک ھنے ہونے کہا‪....‬‬

‫ہاں ہاں بٹھی تو میرے لنے اب تم دال تانی جورما اور ک ھیر ب یاءو گی‪.....‬راج نت نے آتکھ کا‬
‫کویہ دتا کر سرارت سے کہا‪....‬‬

‫آج پہیں ج یین م یاں کسی اور دن سہی آج پہت ہی کام ہیں مچ ھے‪.....‬اور ہاں تم ت ھی‬
‫اب یا چلبہ درست کرو اور وہ تلیگ یر یڑے کیڑے ات ھا لو آج شام کو تمہیں کیڑے پہننے‬
‫ہیں‪......‬کوشلبہ نے کچھ تاد آنے یر تل یگ یر یڑے کیڑوں کی طرف اشارہ کر کے کہا‪....‬‬
‫ہم ا یسے ہی ت ھیک ہیں ماں‪....‬اور میں آج کہیں چانے کا ارادہ پہیں رک ھیا‪....‬راج نت نے‬
‫جٹمی اتداز میں کہا‪.....‬‬

‫آج پہت ہی چاص دن ہے آج تو تمہیں اح ھا تطر آتا چا ہننے‪....‬و یسے ت ھی ہمارا تن یا الک ھوں‬
‫میں اتک ہے ل یکن میں چاہنی ہوں کہ آج میرا تیر ارتوں ک ھرتوں میں اتک لگے‪.....‬‬

‫کوشلبہ نے راج نت کی ت ھوڑی تلے ہاتھ رکھ کر الفت ت ھرے لہچے میں کہا‪....‬‬

‫ب یا ت ھی دو کہ ک یا چاص ہے ماں‪...‬؟؟‪...‬اک گ یا ہوں میں تمہاری پہ یل یوں‬


‫ح‬
‫سے‪.....‬راج نت نے ھیچ ھال کر کہا‪....‬‬

‫چہاں اب یا صیر ک یا ہے وہاں ت ھوڑی دیر اور کر لوگے تو ق یامت تو پہیں آ چانے گی‪.....‬‬

‫کوشلبہ نے دابت تیس کر کہا‪....‬‬


‫ماں کو غصے میں دتکھ راج نت نے چاموش ر ہنے میں ہی عاق نت چانی اور چاموسی سے‬
‫کمرے سے تکلنے لگا‪....‬‬

‫ات ھی اس نے کوشلبہ کے کمرے کی دہلیز ت ھی تار یہ کی ت ھی کہ کوشلبہ نے اسے آواز‬


‫دی‪....‬‬

‫"تم ذکا ہللا سے کہہ دو وہ ت ھوجن ب یا دے گا تمہیں"‬

‫کوشلبہ نے چقگی ت ھرے لہچے میں مخض رسمی طور یر اسے کہا‪....‬‬

‫مچ ھے پہیں ک ھاتا کچھ‪....‬راج نت غصے میں کہہ کر وہاں سے چل دتا‪...‬‬

‫کوشلبہ نے ت ھی مزتد روکا پہیں ک یوتکہ وہ چابنی ت ھی کہ آج راج نت کے موڈ کو چار چاتد لگنے‬
‫والے ہیں اور اسے ابنی شاری جوس یاں مل رہی ہیں جس کی وہ ہر وقت تم یا کرتا ت ھا‪....‬‬
‫چانے چانے راج نت وہ توتلی کوشلبہ کے کمرے میں ہی میز یر ت ھول آتا‪....‬اس سب کے‬
‫دوران وہ اب یا کوشلبہ کے تاس چانے کا مقصد ہی ت ھول تنٹ ھا اور نخث کر کے چل دتا‪....‬‬

‫کچھ یہ کچھ کر کے کوشلبہ نے راج نت کو ب یار کروا ہی ل یا اور اشکی آتکھوں یر بنی تاتدھ کر‬
‫اسے ا بنے ہمراہ لے کر روایہ ہو گنی‪.....‬‬

‫ماں اور کن یا دور چاتا ہے‪....‬راج نت نے کوقت زدہ لہحہ میں کہا‪...‬‬

‫یس ت ھوڑا دور ہی‪....‬ت ھوڑا تو صیر کر ل یا کرو‪....‬‬

‫کوشلبہ نے نخیشوئں تار توح ھنے یر ت ھی وہی جواب دتا‪....‬‬

‫راج نت نے مزتد کچھ یہ توال اور چاموش ہوگ یا‪....‬‬


‫شف یعہ کو اب یطار کرتا پہابت ہی تاگریز لگ رہا ت ھا‪....‬‬

‫اور اس ت ھاری جوڑے کو پہن کر تو تکن زدہ ہوگنی ت ھی‪....‬‬

‫تاہللا چب دور ت ھاگنی ت ھی بب وہ ج یاب بیچ ھا پہیں ح ھوڑنے تھے اور اب پہیچے کا تام ہی‬
‫پہیں لے رہے‪.....‬شف یعہ نے چہرے کے زاونے تگاڑ کر کہا‪....‬‬

‫تک دم دروازے یر دس یک ہونی تو شف یعہ کا دل زور زور سے دھڑ کنے لگا‪....‬‬

‫شف یعہ دو لہے م یاں پہیچ چکے ہیں کچھ دیر میں تکاح کی تفربب سروع کر دی چانے‬
‫گی‪.....‬مسفرہ نے دروازہ کا بٹ ت ھامے ت ھامے تیزی میں کہا اور راکٹ کی سن یڈ سے ت ھاگ‬
‫تکلی‪....‬‬
‫شف یعہ کا دل نےقاتو ہوچال ت ھا‪....‬‬

‫تاہللا یہ میرے دل کو ک یا ہوگ یا ہے‪...‬شف یعہ نے اتک گہری شایس لے کر جود کو کم یوز ک یا‬
‫اور لہ یگے کو درست کر کے تنٹھ گنی‪.....‬‬

‫راج نت کو آتکھوں یر بنی تاتدھے ہونے ہی اتدر التا گ یا اور صحن کے وشط میں شحانے گنے‬
‫ضوفہ یر بٹ ھاتا گ یا‪.....‬‬

‫اس دوران ت ھی راج نت کے سواالت کا شلشلہ چاری رہا‪....‬‬


‫اب مچ ھے لگ یا ہے کہ بنی ک ھول د بنی چا ہن نے‪.....‬کوشلبہ نے گلہ ک ھیک ھار کر سرارت سے‬
‫کہا‪...‬‬

‫جی مچ ھے ت ھی پہی لگ یا ہے‪ ..‬وقار صاچب نے اتکا شاتھ دتا‪....‬‬

‫میں ایشا کرتا ہوں جود ہی ا تار لن یا ہوں‪....‬راج نت نے یہ کہہ کر بنی ا تار کر ت ھن یک‬
‫دی‪.....‬‬

‫ت‬
‫شا منے کا شحا دھحا م یطر دتکھ کر اشکی آ ک ھیں کچھ تل کے لنے ج یدتا گ ییں‪....‬‬

‫ماں یہ چگہ کچھ چانی بیحانی لگ رہی ہے‪.....‬راج نت نے آتک ھوں یر تازو کا تاتدھ تاتد ھنے‬
‫ت‬
‫ہونے کہا‪...‬تاکہ آ ک ھیں ج یدتاتا ب ید ہوچاتیں‪....‬‬
‫ت‬
‫یہ پہیں ت ھا کہ وہاں پہت زتادہ روسنی ت ھی النبہ ابنی دیر آ یں ب ید ر ھنے کے عد لنے یر‬
‫کھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫ت‬
‫آ ک ھیں کچھ تل کے لنے ج یدتا گ ییں‪....‬‬

‫ہاں تن یا یہ تمہاری دلہن کا گ ھر ہے‪....‬کوشلبہ نے مشکرا کر کہا‪....‬‬

‫دلہن؟؟‪....‬راج نت نے لقظ دلہن کو سننے ہی چیراتگی سے لقظ دیراتا‪....‬‬

‫جی ہاں م یاں دلہن‪....‬مسفرہ نے ت ھی گف یگو میں اب یا چصہ ڈاال‪....‬‬

‫چاءو تن یا ایشا کرو شف یعہ کو ت ھی لے آءو‪....‬وقار صاچب نے مسفرہ سے کہا‪....‬‬

‫آپ تنٹھ چاتیں‪.......‬‬


‫ت ھر وہ راج نت اور کوشلبہ کی طرف م یوچہ ہو گنے‪....‬‬

‫جی جی‪....‬کوشلبہ نے مروتا کہا اور جود تنٹھ گنی‪....‬‬

‫راج نت تو شکنے میں ہی چال گ یا ت ھا اسے سمچھ ہی پہیں آرہا ت ھا کہ وہ جوسی کا اظہار کرے تا‬
‫چیراتگی کا‪......‬‬

‫آخر اس کے شاتھ تو یہ تکدم ہی ہوا ت ھا‪....‬‬

‫مسفرہ ت ھٹ سے گنی اور ت ھٹ سے شف یعہ کے کمرے کا دروازہ کھوال‪.....‬‬

‫ت‬
‫شف یعہ جو آگے ہی دتکی نٹ ھی ت ھی تک دم گ ھیرا گنی‪.....‬‬

‫یہ تم ت ھی‪....‬تم نے تو مچ ھے ڈرا ہی دتا‪.....‬‬

‫مسفرہ کو دتکھ کر اس کی شایس میں شایس آنی‪....‬‬


‫درتا تعد میں ات ھی تاہر چلو تکاح کا وقت ہوا چاہ یا ہے‪....‬مسفرہ اشکے قربب آنی اور اشکا ہاتھ‬
‫ک‬
‫ھنیچ کر سرارت سے تولی‪.....‬‬

‫شف یعہ لڑک ھڑانی لڑک ھڑانی ک ھڑی ہونی اور ت ھاری کامدار لہ یگے کو تمسکل سنٹ ھا لنے ہونے ‪،‬ڈو نبے‬
‫کو اح ھی طرح لے کر کہ کہیں نےیردگی یہ ہو وہ مسفرہ کے س یگ ابنی میزل مقصود کی‬
‫طرف یڑھ گنی‪.....‬‬

‫ل‬
‫وہ لہ یگا س نہری اور مہرون رتگ کا ت ھا‪...‬اور اس یر عمدہ کام ک یا گ یا ت ھا‪....‬آخر ک ھن یو کے‬
‫راج نت س یگھ کی دلہن کا جوڑا جو ت ھا شادہ کیسے ہوتا‪.....‬‬

‫راج نت شف یعہ یر پہلی تطر یڑنے ہی دمیخود رہ گ یا‪....‬‬

‫شف یعہ جوتصورنی کی مورت سے کم یہ لگ رہی ت ھی ‪.....‬اور دلہن کے ل یاس میں وہ س یدھا‬
‫راج نت کے دل میں ایر رہی ت ھی‪....‬‬
‫اور راج نت ت ھی کسی جویرو جوان سے کم یہ ت ھا‪.....‬وہ ت ھی ابنی م یال آپ ت ھا‪.....‬‬

‫راج نت نے شف ید کرتا اور شلوار تمعہ مہرون شال کے پہن رک ھی ت ھی‪.....‬‬

‫وقار صاچب کو ابنی طرف م یوچہ تاکر راج نت نے تطروں کا ب یادلہ کر ل یا اور ضوفے کی اتک‬
‫طرف سرک گ یا تاکہ شف یعہ یرشکون ہو کر تنٹھ چانے‪....‬‬

‫ماشاءہللا کننی س یدر لگ رہی ہے ہماری نچی‪....‬کوشلبہ نے شف یعہ کی تالتیں لن نے اور اسے‬
‫ب یار کرنے ہونے کہا‪....‬‬

‫شف یعہ نے مخض مشکرانے یر اک یقا ک یا اور وقار صاچب کے اشارہ کرنے یر وہ راج نت کے‬
‫شاتھ ضوفے یر اتک کونے ج یکے تنٹھ گنی‪....‬‬
‫اس تار دوتوں نے اتک دوسرے کو دتک ھنے سے گریز گ یا‪....‬‬

‫تو ت ھر ک یا ج یال ہے تکاح سروع ک یا چانے ‪....‬وقار صاچب نے اذن چاہی‪.......‬‬

‫تکاح کی تفربب سروع کی گنی‪.....‬اور تاآلخر تکاح ہو گ یا‪.....‬‬

‫راج نت کے تو جواس ات ھی ت ھی تاچبہ تھے‪....‬‬

‫اسے ات ھی ت ھی یہ سب جواب لگ رہا ت ھا ک یوتکہ اس نے یہ تصور ہی پہیں ک یا ت ھا ‪......‬‬

‫تکاح میں صرف کل مال کر ‪ 10‬اقراد نے سرکت کی ت ھی‪....‬‬

‫جن میں سے ‪ 4‬تو گواہ تھے‪.....‬‬

‫تکاح کے تعد م یارک یاد د نبے اور وضول کرنے کا دور چال‪....‬‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ط‬ ‫م‬
‫تیشنت راج نت شف یعہ قدرے ین طر آرہی ھی تا آنے کی اداکاری کر رہی ھی ہرچال‬
‫پ‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫ک ھاتا ک ھانے کے تعد رچصنی کا سور ڈال‪....‬‬

‫عام دلہ یوں کے مقا تلے شف یعہ نے رونے دھونے سے جنی المکان اچن یاب ک یا‪....‬اور اسے‬
‫جود پہیں ببہ ت ھا کہ اسے کونی عم تا ماتوسی نے ک یوں پہیں آن گ ھیرا توقت رچصنی‪....‬‬

‫راج نت نے شف یعہ اور کوشلبہ کو اتک ہی تالکی میں بٹ ھاتا اور جود گ ھوڑے یر سوار ا نبے‬
‫ت ھکانے کی طرف یڑھ گ یا‪.....‬‬

‫ت‬
‫رات چب شف یعہ راج نت اور ا نبے مشیرکہ کمرے میں تلیگ یر نٹھی اس کے آنے کا اب یطار‬
‫کر رہی ت ھی تو اس کی تطر میز یر یڑی اتک توتلی یر یڑی‪....‬تا چا ہنے ہونے ت ھی وہ ات ھی اور‬
‫توتلی کو اب نی گرقت میں لے ل یا‪....‬‬

‫مچ ھے یہ ک ھولنی چا ہننے ت ھی تا پہیں؟؟‪...‬شف یعہ نے کسمکش کے عالم میں جود سے توح ھا‪....‬‬
‫ت‬
‫پہیں‪....‬یہ کہہ کر اس نے توتلی دوتارہ میز یر رکھ دی اور جود دوتارہ تلیگ یر چا نٹھی‪....‬‬

‫کچھ ملچے تعد ہی راج نت کمرے میں داچل ہوا‪....‬‬

‫دروازہ کھلنے کی آواز سے شف یعہ کا دل ات ھل بٹ ھل ہوتا سروع ہو گ یا‪.....‬‬

‫راج نت ت ھی آعاز میں گ ھیراتا ہوا لگا ل یکن شف یعہ کی تطرئں اسے یہ دتکھ تاتیں‪....‬‬

‫شف یعہ مشلشل ا نبے ہاتھ کو گ ھوری چارہی ت ھی‪....‬‬

‫کمرے میں بٹم اتدھیرا ت ھا‪....‬ل یکن اب یا ت ھی پہیں کہ دو تفوس اتک دوسرے کو یہ دتکھ‬
‫تاتیں‪....‬‬

‫شف یعہ‪....‬راج نت نے جود کو کم یوز ک یا اور شف یعہ کے قربب تنٹھ کر اسے محاطب ک یا‪....‬‬
‫اب یا تام سن کر پہلی تار شف یعہ کا دل یشلیاں توڑ کر تاہر تکلنے واال ہوگ یا ت ھا‪....‬‬

‫اس نے ت ھوک تگال اور تا مسکل ابنی گ ھنی تلکیں ات ھا کر راج نت کی چابب دتک ھا‪....‬‬

‫راج نت نے اس کا ہاتھ تکڑا اور اسے گ ھورنے لگا‪....‬‬

‫مچ ھے ک یوں گ ھور رہے ہو‪.....‬راج نت کی تطروں سے یزل ہوکر شف یعہ نے یرو تھے اتداز میں‬
‫کہا‪....‬‬

‫و یسے ہی‪....‬جواب مج یصر ت ھا‪....‬‬

‫تفی میں سر ہالنے ہالنے شف یعہ کی تطر دوتارہ اس توتلی یر یڑی‪.....‬‬

‫شف یعہ نے اسے گ ھورا‪....‬‬


‫راج نت نے اشکی تطروں کا تعاقب ک یا تو اشکی تطر ت ھی اس توتلی یر یڑی‪....‬‬

‫ارے ہاں یہ توتلی تو ہمیں ماں نے دی ت ھی ‪....‬راج نت نے تغیر تو حھے ہی شف یعہ کے‬
‫ذہن میں ا تھے ہی جواب دے دتا‪.....‬‬

‫ل یکن اس میں ہے ک یا‪....‬؟؟‪...‬شف یعہ نے نحشس کا اظہار ک یا‪....‬‬

‫ہم نے ت ھی پہیں دتک ھا ات ھی تک‪....‬راج نت نے شانے اچکا دنے‪....‬‬

‫کمرے میں گہری چاموسی ح ھا گنی‪....‬‬

‫اگر تم دتک ھیا چاہنی ہو کہ اس میں ک یا ہے تو ہم ات ھی تمہیں دک ھا د نبے ہیں‪.....‬راج نت نے‬


‫گف یگو کو چاری رک ھنے ہونے کہا‪....‬‬
‫شف یعہ نے مخض اب یات میں سر ہالتا ‪....‬‬

‫راج نت ات ھا اور میز سے وہ توتلی ات ھا کر شف یعہ کے تالکل شا منے آکر تنٹھ گ یا‪....‬‬

‫چلو دتک ھنے ہیں کہ اس میں ک یا ہے‪...‬راج نت نے اکشابٹم نٹ کے شاتھ کہا‪....‬اور توتلی کو‬
‫ک ھوال‬

‫شف یعہ کی تطرئں ت ھی توتلی یر حم گ ییں‪.....‬‬

‫راج نت نے اس میں سے جو چیز یرآمد کی اسے دتکھ کر دوتوں کا مبہ مبہ کھال کا کھال رہ‬
‫گ یا‪.....‬‬
‫یہ تو پہت جوتصورت ہے‪....‬شف یعہ نے اس چیز کو ا نبے ہات ھوں میں لے کر جوسی سے‬
‫کہا‪.....‬‬

‫ہاں پہت‪....‬راج نت نے ت ھی اس سے اتقاق ک یا‪...‬‬

‫بٹھی مان نے کہا ت ھا کہ چب میں ب یک اور اح ھا ایشان ئن چاءوں بب ہی اسے‬


‫ک ھولوں‪....‬‬

‫اس توتلی میں سے اتک ہللا کے تام کا الکٹ تکال ت ھا جو کہ سونے کا ت ھا اور اس میں طرح‬
‫طرح کے قٹمنی بٹ ھر تصب کنے گنے تھے‪......‬‬

‫شف یعہ نے وہ الکٹ راج نت کے گلے میں پہ یاتا اور اسے دتدہ ز بب تطروں سے دتک ھنے‬
‫لگی‪.....‬‬
‫راج نت نے شف یعہ کو ابنی تاپہوں کے چصار میں ل یا اور اشکی تیشانی یر ابنی مج نت کی مہر‬
‫ب نت کی‪....‬‬

‫تکاح کے کچھ عرصہ تعد ہی ہللا نے اپہیں جج کی توق یق غطا قرمانی‪....‬‬

‫اور شادی کے دو یرس تعد اپہیں اتک تننے سے توازا‪......‬‬

‫اسے عرصے کے دوران وہ شف یعہ سے قرآن تاک کی تالوت کرتا ت ھی س یک ھیا رہا‪......‬‬

‫م‬
‫راج نت کی زتدگی آج کمل ہوچکی ت ھی اسے اب کسی چیز کی طلب یہ ت ھی‪....‬‬

‫جس کا شاتھ اس نے شاری شاری رات چاگ کر ماتگا وہ اب اس کے شاتھ ت ھی‪....‬‬

‫اور اشکا اتمان ت ھی‪...‬‬

‫ہللا تعالی نے اسے اتمان چیسی تعمت سے توازا ت ھا‪.....‬‬


‫عشق نے تو اسے رول ہی دتا ت ھا ل یکن اسے سنٹ ھا لنے والی اتک ہی ذات ت ھی جو کہ ہللا کی‬
‫ذات ت ھی جس نے اسے ابنی طرف تالتا ‪......‬‬

‫شف یعہ اور راج نت اب اتک ہو چکے تھے‪....‬اور کوشلبہ ت ھی اب اب نی ذمہ دارتاں توری کر کے‬
‫شکون قلب چاصل کر کے ہللا کی طرف رجوع کر گنی ت ھی‪.....‬‬

‫جٹم شد ‪.‬‬

You might also like