Professional Documents
Culture Documents
Ishq Ne Rool Dita by Alishba Rehmani Complete PDF
Ishq Ne Rool Dita by Alishba Rehmani Complete PDF
Ishq Ne Rool Dita by Alishba Rehmani Complete PDF
م
کمل تاول
(کرداروں کا تعارف)
شف یعہ(شفی).........ہیروئن
راج نت(راجو)........ہیرو
سمیرا(سمی)........راج نت کی پہلی ب یوی
کوشلبہ.......راج نت کی ماں
ل
ک ھن یو کے اتک علیشان ب یگلے میں موجود اتک تفس پہت ہی مضطرب ت ھا.......
م یڈیر یر زتادہ یر صرف اسی کا آتا چاتا ت ھا......وہ اب ت ھی ب نہا ک ھڑا کچھ سوچ رہا ت ھا کہ اسے
تاتل کی آواز س یانی دی......
اور راج نت ت ھر سے ابنی سوجوں میں گم ہو گ یا.......اس کے کاتوں میں مشلشل اتک آواز
گونج رہی ت ھی جس نے اسے نے چین کر رک ھا ت ھا......وہ چاہ کر ت ھی اس آواز سے اب یا بیچ ھا
یہ ح ھڑا تاتا.......
ت
اور ت ھر اس کے دماغ میں گزسبہ روز کا شانحہ دوتارہ چلنے لگا.....وہ آ ک ھیں موتد کر ح ھولے
یر ل نٹ گ یا.....
ل
اماں جی.....ہمیں صروری کام سے ک ھن یو سے تاہر چاتا ہے.....آپ اب یا اور سمیرا کا ج یال
رکجنے گا......راج نت نے کوشلبہ تانی سے کہا.....
ل
تن یا تم نے قکر ہو کر چاءو چب تل لوگ یہ چا نبے ہیں کہ ہم ک ھن یو کے چاھیردار راج نت
کمار کی ماں ہیں کونی ہمیں س یکٹ میں پہیں ڈال شک یا....تم یش نت ہو کر چاءو.......یہ
کہہ کر کوشلبہ تلیگ سے اتھ کر الماری کی طرف یڑھی اور اس میں سے اتک ت ھیلی تکال کر
راج نت کی طرف یڑھا دی.......
کوشلبہ اتک پہابت ہی تفیس قسم کی عورت ت ھی اگرچہ وہ ہ یدو ت ھی ل یکن مشلماتوں کی اق یدار
کی پہت عزت کرنی ت ھی.....
وہ چاہنی ت ھی کہ اشکا تن یا اتک اح ھا ایشان نبے اور لوگوں کے شاتھ چارچایہ شلوک یہ
کرے.....ک یوتکہ راج نت اتک پہت ہی غص یلہ چاگیردار ت ھا.....وہ دتک ھنے میں ابنی فطرت کے
ل
تالکل الٹ ت ھا......وہ پہابت ہی جویرو اور یر کشش توجوان ت ھا .....ک ھن یو ت ھر کی لڑک یاں
اس سے شادی کرتا چاہ نی ت ھی ل یکن وہ کسی کو ت ھاءو ہی پہیں د بیا ت ھا......
وہ تازار کے ر سنے سے گزر رہا ت ھا چب اتک نحہ اشکے گ ھوڑے کے شا منے حم گ یا.....وہ ر سنے
سے ہٹ ہی پہیں رہا ت ھا....تو راج نت کو غصہ ا گ یا.......دو تین تار راج نت نے اسے بیچ ھے
ہننے کے لنے کہا....ل یکن وہ نحہ تنٹھ اشکی طرف کنے تک تل ک ھڑا ت ھا....اور راج نت کی
تات اس نے پہیں سنی......
اس یر راج نت انے سے تاہر ہو گ یا اور گ ھوڑے سے ایر خر اس چنے کی چابب
یڑھا.....اس کے قربب پہیچ کر راج نت نے اشکا رخ موڑے تغیر اسے اتک طرف زور سے
دھک یال.....جس سے وہ اتک طرف زور سے گرا....اور نے شاچبہ اس کی جیخ تکل گنی.....
ہپ
اچاتک ہی اتک لڑکی ت ھاگنی ہونی وہاں چی اور چنے کو ات ھاتا.....
ی
کس نے دھکا دتا تمہیں ؟؟؟....اس لڑکی نے چنے کا چہرہ ا نبے ہات ھوں کے ب یالے میں
لنے توح ھا.....
جواتا چنے نے اتک طرف ک ھڑے چابب اشارہ کر دتا...اور تلک تلک کر روتا سروع کر
دتا.....
اس لڑکی نے اتک تطر راج نت کو دتک ھا تو اس کے ما تھے یر تل یڑ گنے .....جو کہ کسی کو
تطر تا انے کوتکہ اس کڑکی نے تقاب کر رک ھا ت ھا.....آتکھوں کے عالوہ ہر اتک چیز دتک ھنے
والوں سے مخفی ت ھی ...ت ھر چنے کو وہیں ح ھوڑ کر وہ لڑکی راج نت کی طرف یڑھی......
مچ س
ل مط ہ ہ
آپ ا نبے اپ کو ھنے ک یا یں؟؟؟.....یڑے ادمی یں تو ک یا اشکا لب چان کے یں
گے عرب یوں کی.....وہ لڑکی راج نت کے مقاتل پہیچ خر ت ھٹ یڑی.....
میں کسی بیچ ذات سے سمن یدھ رک ھنے والوں سے تات پہیں کرتا....تم لوگ کیڑے ہو
کیڑے....راج نت نے ب یوری خڑھا کر کہا تو لڑکی اور اگ تگولہ ہو گنی اور اس نے....
س
اس نے راج نت کے مبہ یر ت ھیڑ مار دتا......جود کو مچ ھنے ک یا ہو؟؟.....ہم کیڑے ہیں تو
تم ک یا ہو؟؟....تم چیسے چاہل سے تو پہیر ہی ہیں چیسے ت ھی ہیں.......وہ راج نت کو جواب
دے چکی ت ھی....
راج نت کے تو چیسے تن یگے لگ گنے .......وہ قالحال تو چپ رہا ل یکن اشکا ارادہ کام کرنے
کے تعد اس لڑکی سے تمننے کا ت ھا.....
ل یکن اچاتک اس لڑکی کا تقاب ایر گ یا.......اس یر پہلی تطر یڑنے ہی راج نت دم نخود رہ
گ یا......وہ لڑکی اس یر گڑ یڑا گنی اور مبہ دچابپ کر وہاں سے تکل گنی......ل یکن راج نت
اسی کو ت ھا گنے ہونے دتکھ رہا ت ھا..........
وہ لڑکی ت ھاگ کر س یدھا ا نبے گ ھر گنی.....اس نے بٹ سے دروازہ ک ھوال اور اتدر داچل
ہوگنی......
اس کے اتا نے اسے گ ھوری سے توازا ......تو ت ھر وہ تاورجی چانے میں چلے گنی
میں نے یہ سب چان توحھ کر تو پہیں ک یا.....اگر اتا ڈاب ییں گے تو میں سب شچ شچ ب یا
دوں گی.....شف یعہ نے اطمن یان سے کہا اور ک ھاتا بیانے میں مسفرہ کی مدد کرنی سروع کر
دی......
مسفرہ نے ت ھی مزتد کچھ پہیں کہا اور وہ ت ھی کام یر لگ گنی......
شف یعہ کی امی بب ہی اب یقال کر گنی ت ھیں چب وہ مخض 7شال کی ت ھی.....اس کے تعد
ا تکے اتا نے ہی اتکی یرورش کی....
شف یعہ کے اتو "س ید وقار" امام مسحد تھے.....سو اپہوں نے ابنی ب ین یوں کی یرورش میں
ت
اشالمی اق یدار کا چاصا ج یال رک ھا....اور اپہیں دئن کی اعلی علٹم دلوانی.....
کچھ دیر تعد ک ھاتا ب یار ہو چکا ت ھا .....مہماتوں نے ک ھاتا ک ھاتا اور کچھ دیر تاتیں کرنے کے تعد
وہ چلے گنے.....
شف یعہ اور مسفرہ کو ا تکے اتا کے دوسیوں کے شا منے آنے سے م یع ک یا گ یا ت ھا...سو وہ شارا
وقت تاورجی چانے میں ہی رہ گنی......
ان مہماتوں میں اتک توجوان ایشا ت ھی ت ھا....جس کی تطر سے شف یعہ کو عج نب محشوس ہوا
ت ھا....وہ یزل ہو رہی ت ھی اس سے چب وہ گ ھر میں داچل ہونی ت ھی....
اس نے اس تات کا ذکر کسی سے پہیں ک یا...اسے لگا شاتد یہ اس کے اچاتک اتدر
آنےکی وچہ سے ہوا ہوگا......ل یکن دل کی ک یف نت اس کے سوچ کےتالکل من یادل
ت ھی.....
اس سے پہلے کہ وقار صاچب شف یعہ کی کالس لگانے وہ ا نبے کمرے میں چا کر سو
گنی.....
چب اس کے اتا مہماتون کو ح ھوڑ کر آنے تو اتا ارادہ شف یعہ کی کالس لگانے کا ت ھا
ل یکن.....اسے سوتا تا کر اپہوں نے یہ کال کل یر مل یوی کر دتا.....
راج نت چب وہاں سے ا نبے شفر یر تکال تو اس کا دت ھان شف یعہ کی تاتوں اور چہرے سے
ہٹ ہی پہیں ت ھا رہا.....
اس نے کنی تار کوشش کی کہ وہ اب یا دت ھان ب یا لے....ل یکن تنیجیا وہ تاکام رہا......
اسے کام کے شلشلے میں ادھے تور چاتا ت ھا.....وہ شفر اک یال کرنے کا ہی عادی
ت ھا...چاہے طوتل ہی ک یوں یہ ہو......
شف یعہ سے تو پہلے وہ ا نبے نے عزنی کا تدلہ لن نے کا ارادہ رک ھیا ت ھا.....ل یکن اشکا دل اشکے
دماغ یر عالب آ رہا ت ھا......
ل یکن ان سب کو سوجوں کو یڑے کر کے اس کے ذہن میں اتک یرق نب آنی...جس سے
اس کے دل کی تات ت ھی رہ چانے اور دماغ کی ت ھی.....
وقت گزرتا گ یا اور صیح سے شام ہو گنی.....ہر سو ب یال رتگ ح ھا گ یا....اور خزاں کی آمد آمد
ت ھی جس کی وچہ سے سردی ہو گنی ت ھی شام ڈھلنے ہی......
اس یر غ یودگی طاری ہو رہی ت ھی .....سو اس نے سوچا کہ کسی چگہ یر رک کر اسے آرام کر
لن یا چا ہننے اور ت ھر صیح تافی کا شفر کرتا چا ہننے.....
ت ھوڑا شا ہی آگے چاکر اسے سرانے تطر آ گ یا.....تو اس نے پہیں رات یسر کرنے کا
سوچا.....
سمیرہ پہت ہی غ یاش اور تیز یرار لڑکی ت ھی.....اشکا دل راج نت یر آ گ یا ت ھا.....ل یکن اشکی
ب یوی ہونے کے تاوجود راج نت نے اسے کٹھی ب یار ت ھری تطر تک سے یہ دتک ھا ت ھا......
اسے یہ تات پہت چننی ت ھی......سمیرہ کسی یہ کسی طرح راج نت کو ابنی چگہ ماتل کرتا
چاہنی ت ھی......
داسی میرا ہرے رتگ کا لہ یگا کدھر ہے......؟؟..سمیرہ غصے میں چالنی.....
اتا میں نے چان توحھ کر ایشا پہیں ک یا ت ھا...اگر مچ ھے ببہ ہوتا کہ گ ھر میں مہمان تنٹ ھے ہون
گے تو میں کٹھی اس طرح سے پہیں کرنی.....شف یعہ نے ابنی صقانی تیش کی.....
ک یا؟؟...تمہارا تقاب ت ھرے تازار مین کھل گ یا ت ھا.....تمہیں کچھ غیرت ت ھی ہے
ک یا.....اویر سے غیر مرد کے مبہ لگ پہی ت ھی....وقار صاچب چیراتگی اور غصے کے عالم
میں ت ھڑک ا تھے.....
اتا اس نے سہ یل( چنے) کو دھکا دتا ت ھا.....میں کیسے چپ کر چانی.....شف یعہ ت ھی سروع
ہو گنی....
وقار صاچب تغیر کچھ تولے ئن فن کرنے گ ھر سے تاہر تکل گنے....تو شف یعہ نے شکھ کا
شایس ل یا اور ت ھر وہ نخن یاں ل یکر تنٹھ گنی(شف یعہ نخن یوں یر آب ییں اور اچاد بث کن یدہ کرنی
ت ھی).....اشکی ب یانی گنی نخن یان قاتل دتد ہونی ت ھی....
راج نت کے لنے اس کے دل مین زہر ت ھر چکا ت ھا.....ک یوتکہ وہ عام لوگوں کو کیڑے سمچ ھیا
ت ھا....
شف یعہ کے دماغ میں کل کا وافعہ قلم کی طرح چل رہا ت ھا کہ اچاتک دروازے یر دس یک
ہونی.....وہ ات ھی چادر سے مبہ ڈھاب یا اور دروازے کی چابب یڑھ گنی....گ ھر میں اس وقت
وہ اک یلی ت ھی....
اس نے دروازہ ک ھوال تو شا منے اتک 17،18شالہ لڑکی ہاتھ میں ت ھال لنے ک ھڑی ت ھی جسے
کیڑے سے ڈھاب یا گ یا ت ھا.....
جی کس سے ملیا ہے آتکو؟؟..شفیرہ اشکا سر تا تا تغور چایزہ لننے کے تعد اس سے توح ھا
آپ شف یعہ ہی ہین تا؟..مچ ھے یہ آتکغو یہ د بیا ت ھا.....یہ کہہ کر اس لڑکی نے وہ تکڑی اور
اس کے اویر کیڑا ہ یاتا....تو اشکا مبہ کھال کا کھال رہ گ یا.....
اس ت ھال میں پہت ہی قٹمنی شاڑھی اور زتورات تھے.....
شف یعہ ہکا تکا رہ گنی کہ یہ لڑکی کون ت ھی جو اسے ابنی قٹمنی چیزئں دے کر تغیر کچھ ب یانے
ت ھاگ گنی.....
اس نے سوچا کہ اس لڑکی کے بیچ ھے چانے ل یکن وہ لڑکی تل ت ھر میں آتکھوں سے اوح ھل ہو
گنی....
اب شف یعہ یہ سوچ کر یریشان ت ھی کہ وہ اتا کو ک یا ب یانے گی اور ک یا اتا اس کی تات یر
تفین کرئں گے......
وہ اپہیں ا نبے ا نبے شاتھ لگا کر جود کو آ تننے میں دتک ھنے لگی.....اسے قٹمنی چیزئں پہن یا یس ید
ت ھا ل یکن اس کے اتا اپہیں زتادہ قٹمنی ل یاس پہیں پہننے د نبے تھے....
راج نت نے رات سرانے میں یسر کی اور صیح ہونے ہی دوتارہ شفر یر تکل گ یا....
م
جے تور پہیچ کر اس نے اب یا کام چلدی سے کمل ک یا اور گ ھر وایسی کی راہ لی.......
ل
اس کا ارادہ ک ھن یو پہیچ کر ا بنے تالن یر عمل کرتا ت ھا....جو کہ اس نے شف یعہ سے تدلہ لن نے
کے لنے ب یاتا ت ھا.......
تن یا مچ ھے تم سے اتک تات توح ھنی ت ھی؟؟....وقار صاچب نے کرسی یر یراحمان ہوکر
کہا.....
تن یا ک یا تم میری تننی سے شادی کرتا یس ید کروگے ک یوتکہ مچ ھے تم سے زتادہ قاتل لڑکا ابنی تننی
کے لنے پہیں ملے گا....وقار صاچب مدعے کی تات یر انے....
یہ کہا کہہ رہیں ہیں آپ؟؟...م یین چیران ت ھا....
تن یا میں تم یر ابنی مرضی مشلط پہین کروتگا ق یصلہ تمہارے ہاتھ میں ہے.....ماں تاپ تو
ت
تمہارے ج یات پہیں وریہ یہ تات میں ان سے کرتا......وقار صاچب نے ھمل یرقرار
رک ھا....
ت ھیک ہے اس یاد میں ب یار ہوں شادی کے لنے.....م یین نے وقت صا تع کئ تغیر چامی ت ھر
دی....ک یوتکہ دل ہی دل میں وہ ت ھی پہی چاہ یا ت ھا......
وہ شف یعہ کو بب سے یس ید کرتا ت ھا چب اس نے اسے پہلی تار دتک ھا ت ھا النبہ شف یعہ بب
ح ھونی ت ھی.....
مچ ھے تم سے پہی ام ید ت ھی....تم میرا عرور ہو م یین....وقار صاچب نے جوسی سے اسے گلے
لگا ل یا......
تن یا اگلے حمعے کو شادگی سے ہی تکاح ہوگا تمہارا اور شف یعہ کا یس تم کچھ پہت اج یاب کو تال
لن یا......وقار صاچب نے اب یا تالن ب یاتا.....
ت ھیک ہے اس یاد چیسی آتکی مرضی ......م یین جوسی سے پہال ت ھا ل یکن وہ وقار صاچب کے
شا منے توں جوسی کا اظہار پہیں کر شک یا ت ھا سو صیر سے کام لے رہا ت ھا
وقار صاچب کا یس اتک ہی کام رہ گ یا ت ھا....شف یعہ کو تکاح کے تارے میں ب یاتا......
قسمت ت ھی عج نب عج نب پہلو دک ھا رہی ت ھی....ل یکن آخر دعاءوں سے قسمت تدلی چا شکنی
ہے......
شف یعہ نے وقار صاچب اور مسفرہ کے وایس آنے سے پہلے ہی وہ جوڑا اور زتور ح ھیا
دنے......
کچھ یہ کچھ تو ہوا ہے...اب چلدی چلدی ب یاءو ک یا ہوا ہے؟؟.....مسفرہ نے ایرو اچکا کر
کہا....
کہا یہ کچھ پہیں ہوا.....تو تو تادشاہ کے س یاہ یوں سے ت ھی زتادہ توحھ گچھ کرنی
ہے.....شف یعہ نے چقگی سے کہا.....
ا نبے میں ہی وقار صاچب گ ھر میں داچل ہونے.....ان کے قدمون کی چاپ سے ہی شف یعہ
اور مسفرہ کو ببہ چل چا تا ت ھا کہ ا تکے اتا گ ھر آ گنے ہیں.....
شالم نج یو....وقار صاچب نے تاآواز تلید شالم ک یا...
کیسے ہیں آپ اتا؟؟....مسفرہ نے اپہیں تانی کا گالس ت ھمانے ہونے توح ھا....
ت ھیک ہوں تن یا...شف یعہ مچ ھے تم سے اتک صروری تات کرنی ہے....گالس ت ھام کر وقار
صاچب شف یعہ کی طرف م یوچہ ہونے....
تن یا میں نے تمہارے لنے اتک ق یصلہ ک یا ہے....ام ید ہے کہ تم میرا مان رک ھو گی اس
ق یصلے کو ق یول کر کے......وقار صاچب نے ملیحاببہ کہا....
جی اتا مچ ھے آپ یر تورا ت ھروسہ ہے آپ میرے لنے جو ت ھی ق یصلہ کرئں گے وہ پہیر ہی ہو
گا.....شف یعہ نے اطمن یان کا مطاہرہ ک یا.....
اگلے حمعہ کو م یین اور شف یعہ کا تکاح ہے.....وقار صاچب نے جواب دتا......
اتا ات ھی شف یعہ صرف سیرہ شال کی ہے....آپ اب نی چلدی اشکی شادی ہیسے کر شکنے
ہیں.....مسفرہ کو تو ا بنے کاتوں سنی یر تفین یہ آ رہا ت ھا.....
میں یس ابنی ذمہ داری چلد از چلد توری کرتا چاہ یا ہوں...تم لوگوں کا میرے عالوہ ہے ت ھی
کون...اگر مچ ھے کچھ ہو گ یا تو....وقار صاچب نے صرف اب یا ہی کہا ت ھا کہ شف یعہ نے اتکی
تات کاٹ دی.....
یس کر دئں اتا....ایسی تاتیں یہ ک یا کرئں.....میں ب یار ہوں تکاھ کے لنے....شف یعہ یرہمی
سے تولی.......
ہمیں تفین ت ھا تم یر .....تم ہمارا عرور ہو شف یعہ ....وقار صاچب نے یہ کہہ کر شف یعہ کو
سننے سے لگا ل یا.....
م
ل یکن مسفرہ ات ھی ت ھی طمین پہین ت ھی...ل یکن قالحال وہ چاموش ہو گنی.....
چننے رہو میرے چنے.....کوشلبہ جو کہ کچھ یڑھ رہی ت ھی وہ ح ھوڑ کر وہ راج نت سے محاطب
ہونی.....
بنی دتو کیسے ہیں آپ؟؟....سمیرا ت ھی راج نت کی وایسی کی چیر تاکر وہاں پہیچ گنی.....
ت
ت ھیک ہوں میں....راج نت نے سرد مہری سے آ ک ھیں موتدے ہی کہا....
ماں شا....آپ ہی ا نبے تیر کو سمچ ھاتیں کہ ہم اتکی تننی ہیں....ہم سے یرتم کرتا تو دور یہ تو
ہمیں یرتم کی درسنی سے دتک ھنے تک پہیں.....سمیرا نے شکابنی اتداز میں کہا....
راج نت تن یا....کونی ابنی تننی کے شاتھ ایشا کرتا ہے ک یا....ک یوں ہر سمے اس یر کرودھ
کرنے ر ہنے ہو....کوشلبہ نے زرا تات کو سنٹ ھال یا چاہا......
ماں اشکو کہیں کہ اس سمے ہمیں وسرام کرتا ہے ہم پہت ت ھک گنے ہیں یہ پہاں سے
چلی چانے.....ہم اتک آبت چا ہنے ہیں.....راج نت رغ یدار لہچے میں توال......
ت ھیک ہے تن یا....
سمیرا اسے وسرام کرنے دو تعد میں تات کر لن یا.....کوشلبہ نے تلیگ سے اتھ کر سمیرا
سے کہا....اور ت ھر کمرے سے تاہر چکی گییں.....
شام کو راج نت اسی تازار میں اتا چہاں اشکی اور شف یعہ کی مالقات ہونی ت ھی.....وہ شف یعہ
کے تارے میں چاب یا چاہ یا ت ھا بٹھی تو وہ ا نبے مقصد میں کام یاب ہو شک یا ت ھا.....
تات سیو....اس دن جو لڑکی اور نحہ پہاں یر تھے ک یا تم ا تکے تارے میں چا نبے
ہو.....راج نت نے اتک دکاتدار سے توح ھا.....
وہ لڑکی تو مولوی س ید وقار کی تننی ہے.....اور وہ نحہ ا تکے مدرسے میں ہی ہوتا ہے.....اس
ادمی نے جواب دتا......
ا تکے مدرسے کے تارے میں تم مچ ھے کچھ ب یا شکنے ہو ک یا....کہ کہاں ہے؟؟....راج نت
نے مزتد معلومات چاصل کرنی چاہی.....
جی وہ دو گلیاں ح ھوڑ کر ہی ہے اتکا مدرسہ اور اسی گلی میں ہی ر ہنے ہیں وہ....اس ادمی
نے راج نت کو سب کچھ ب یا دتا.....
ت
اب تم د ک ھنی چاءو لڑکی کہ تمہارے شاتھ ک یا ہونے واال ہے...
ہم اسے سمچ ھانے ہیں ل یکن وہ ہماری اتک پہیں سن یا.....کوشلبہ نے اب یا دقاع ک یا.....
آپ اتک تار ان سے روتھ چاتیں ماں شا ت ھر آتکو م یانے کے لنے وہ کچھ ت ھی کرشکنے
ہیں.....اور آپ ما نبے کا یرس یاءو ت ھی پہی رک ھیا کہ وہ ہمیں تننی واال سوت ھاگبہ دئں....سمیرا
نے ا نبے وچار ب یانے.....
دھن یواد ماں شا.....ہم پہت یرسن ہیں آج....آپ ہم یر پہت یڑا اتکار کرنے چا رہی
ہیں.....سمیرا ا تکے گلے آ لگی....
یس یس تیری ہم تم یر اتکار پہیں کر رہے ....یس ا نبے چنے کا ج یون اح ھا کرتا چا ہنے
ہیں....کوشلبہ نے اسے جود سے دور ک یا اور رسونی سے تاہر آ گنی....
وقار صاچب کی مسحد کے تارے میں ببہ کر کے اب اشکا ارادہ مسحد چانے کا ہی ت ھا.....
چب وہ مصحد کے تاہر پہیچ گ یا تو اس کے دل میں اتک ہول شا ات ھنے لگا....اسے گ ھین
ہونے لگی....ل یکن وہ ا نبے آپ یر قاتو تا گ یا.....
وہ مسحد میں داچل ہونے ہی واال ت ھا کہ اتک آدمی اس کے پہلو میں سے گزر کر اتدر
گ یا....ل یکن اس نے ا بنے جونے تاہر ہی ا تار دنے.....راج نت اس یر چیران ت ھا ل یکن اسے
ت ھی پہی پہیر لگا کہ وہ جونے تاہر ہی ا تار دے.....
وقار صاچب کی مسحد یہ زتادہ یڑی ت ھی یہ زتادہ ح ھونی....اس مسحد میں اتک وسیع صحن ت ھا
چہاں تماز یڑھی چانی ت ھی....اور پہاں یر تین کمرے ت ھی تھے....ک یوتکہ پہاں نخوں کو قرآن
تاک ت ھی یڑھاتا چا تا ت ھا اور کافی چد تک چنے تنٹم تھے جو کہ وہیں یر ر ہنے تھے......
راج نت توری مسحد کا تطارا کرنے کے تعد راہداری سے گزر رہا ت ھا کہ اسے اتک کمرے سے
کچھ آوازئں آنی.....وہ ت ھٹ ھک کر رکا.....وہ آواز اتک کمسن لڑکی کی ت ھی....پہت ہی
جوتصورت آواز....اس نے عور ک یا تو شاتھ ہی کچھ نخوں کی ت ھی آوازئں آ رہی ت ھیں....وہ
وہیں کمرے کے تاہر ک ھڑا شاری آوازئں سن رہا ت ھا.....
کس کی ہمت ہونی ہمیں دھکا د نبے کی....راج نت غصے میں توال ل یکن اشکی آواز زتادہ تلید
یہ ت ھی....
تطر پہیں ا تا ک یا تمہیں؟؟...راج نت ت ھر گوتا ہوا ل یکن اب کی تار وہ غصے میں پہیں ت ھا....
آپ پہاں ک یا کر رہے ہیں؟؟...اور سہ یل کو ک یوں ڈرا رہے ہیں؟؟ لڑکی نے سہ یل کو
سہمے دتکھ کر کہا.....
ارے آپ تو وہی تازار والی ہیں تا ....راج نت نے چہک کر کہا....جی من یوہی ہوں.....لڑکی
نے جواب دتا.....
آتکا پہاں کونی کام پہیں اپ فورا پہاں سے چاتیں....شف یعہ(لڑکی) نے سرد مہرئ سے
کہا....
ہم جو کام کرنے آتیں ہیں اسے تورا کنے ب یا پہیں چاتیں گے...راج نت نے اطمن یان سے
کہا.....
ا نبے کام چا کر کہیں اور تورے کرئں .....مسحد میں آتکا کونی کام پہیں....شف یعہ ت ھر
تولی......
ت
د ک ھیں میں آپ سے اس دن کے لنے گسمہ ما تگنے آتا ہوں....اس دن چلدی چلدی میں
میں نے پہت علط کر دتا ت ھا....راج نت نے صرف اب یا ہی چہا ت ھا کہ شف یعہ اس یر ت ھٹ
یڑی......
آتکا ک یا معافی کے التق پہیں...ل یکن معاف ک یآ آتکو....اب پہاں سے چلے چاتیں...شف یعہ
کچھ سننے کے موڈ میں پہیں ت ھی......سو یہ کہہ کر وہ وہاں سے چلی گنی.....
راج نت دابت تیس یا رہ گ یا....اب اشکے تدلے کی آگ مزتد دہک چکی ت ھی......اس نے
سوچ ل یا تگا کہ اب اسے ب یار کا پہیں زیردسنی کا سہارا لن یا ہے......
وہ ت ھی اشکے بیچ ھے مسحد سے تاہر تکل گ یا اور شف یعہ کو چانے دتک ھنے لگا.....اس کو گ ھر کا
ت ھی ببہ چل چکا ت ھا......وہ اب اور زتادہ یر جوش ت ھا.....
ک ت
کچھ پہیں ہوا...شف یعہ نے یہ کہا اور ت ھر تلیگ یر ک نٹ کر آ یں موتد یں....
ل ھ
مسفرہ کو اتدازہ ت ھا کہ کچھ ہوا ہے ل یکن اس نے قالحال شف یعہ کو اک یلے ح ھڑتا ہی م یاسب
سمچ ھا.....
پہیں میں شف یعہ پہیں ہوں ل یکن جو ت ھی کال ہے آپ مچ ھے ب یا دئں میں تعد میں اسے ب یا
دوں گی.....مسفرہ تک تک ت ھال کو ہی دتکھ رہی ت ھی.....
یہ مچ ھے شف یعہ کو د بیا ہے ک یا آپ اتکو یہ دے دئں گی؟؟؟لڑکی گوتا ہونی اور ت ھال مسفرہ
کی طرف یڑھا دی.....
اچاتک اشکی تطر کچھ دور ک ھڑے میین یر یڑی....تو اسے یہ طے کرنے میں صرف اتک
تل ہی لگا ت ھا کہ یہ م یین کا کام ہے.....
ت ھال کو دتکھ کر اشکا دل ک یا کہ وہ چاکر یہ ت ھال م یین کے مبہ یر مار کر آنے....ل یکن
دوسری طرف سے آنے وقار صاچب کو دتکھ کر اس نے یہ ارادہ قالحال یرک کر دتا....اور
مچ س
قالحال ت ھال کو ح ھیانے میں ہی عاق نت ھی......
وہ چلدی سے ا نبے کمرے میں گنی اور ا نبے الماری میں ت ھال کو ح ھیا دتا....
شف یعہ اس وقت سو رہی ت ھی....اس نے ق یصلہ کر ل یا ت ھا کہ وہ شف یعہ کی شادی کسی ت ھی
ضورت م یین سے پہیں ہونے دے گی.....
راج نت گ ھر پہیحا تو آج وہ پہت دتوں تعد یرشکون ت ھا....اس نے چانے ہی سمیرا کے
کمرے کا رخ ک یا.....
سمیرا اس وقت ا نبے تال داسی سے ب یوا رہی ت ھی....چب وہ کمرے مین داچل ہوا......
آج بنی دتو کو ہمارا وچار کیسے آ گ یا.؟؟..سمیرا نے اب یا تلو ت ھیک کرنے ہونے کہا....
آج تم ہمیں پہالءو گی.....ہمیں یرسن کرو گی....راج نت ل یگ یر یراحمان ہو چکا ت ھا...
یہ تو تمہیں گ یات ہو کہ تم نے ہمیں کس طرح یرسن کرتا ہے....راج نت نے ب یوری خڑھا
کر کہا......
ت ھیک ہے اج آپ پہلی تار ہمارے تاس آنے ہیں اب یا من پہالنے کے لنے....تو ہم ابنی
توری کوشش کرئں گے کہ ہم آتکو یرسن کر شکیں.....
یہ کہہ کر سم یا نے تان کی ڈب یا راج نت کی طرف یڑھانی اور ت ھر تاءوں میں گ ھیگ ھرو پہن نے
لگی.....
ہم اتکو لٹ ھانے کے لنے س یکے شا منے اب یاتات یرسیوت کرئں گے.....پہت ہی ادا سے کہہ
کر سمیرا نے تاج یا اور گاتا سروع کر دتا.....
اور راج نت ہاتھ میں سراب کا ب یالہ تکڑے سمیرا کا تاچ دتکھ رہا ت ھا ......
اس رات سمیرا راج نت کو لٹ ھانے میں کام یاب ہو گنی...اور نخفے میں راج نت نے وہ شاری
رات سمیرا کے تام کر دی.........
صیح چب سمیرا ات ھی تو راج نت کمرے میں موجود یہ ت ھا....ل یکن وہ نچ ھلے رات کو تاد کر کے
اتدر تک یرشکون ہو گنی.....
سمیرا نے آج م یدر چا کر توچا کرنے اور عرب یوں کو دان د نبے کے تارے میں سوچا....
داسی.....ہمارے کیڑے کدھر ہیں؟؟....چلدی سے حمام ب یار کرواءو ہمیں اس یان لن یا
ہے.....
**********♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡***********
ماں شا ہم م یدر چاتا چا ہنے ہیں ......اور عرب یوں کو دان د بیا چا ہنے ہیں....اگر آتکی آغبہ ہو
تو...سمیرا نے تا سنے کے دوران کوشلبہ کو اب یا تالن ب یاتا.....
ک یوں پہیں تن یا تم یش نت ہو کر چاءو اور دان کے لنے شامان ت ھی سیوک سے کہہ کر شاتھ
لے چاءو.....پہت ہی تننے کا کام ہے یہ تو...کوشلبہ پہلی تار سمیرا کے مبہ سے دان کا
تام سن کر پہت جوش ت ھی....ک یوتکہ سمیرا کو عرب یوں سے خڑ ت ھی اور اشکا شلوک ت ھی
عرب یوں کے شاتھ اح ھا یہ ت ھا....
دھن یواد ماں شا ہم ت ھوڑی سمے تک چانے ہیں....یہ کہہ کر سمیرا ک ھانے کی طرف م یوچہ ہو
گنی.....
ماں شا راج نت جی کدھر ہیں چیسے ہی سورنے دتوتا چاگے وہ تو عابب ہی ہو گنے...راج نت
کے ج یال یر سمیرا دوتارہ گوتا ہونی....
مچ ھے ےو پہیں گ یات تن یا....گ یا ہوگا کہیں وسیش کارنے سے...کوشلبہ نے یشلی نحش
جواب دتا اور ت ھر داسی کے س یگ ا بنے ککش میں چلی گنی.....
کچھ دیر تعد سمیرا م یدر میں پہیچ چکی ت ھی....توچا کے تعد وہ داسی سے گوتا ہونی"....داسی
دان د نبے میں ہماری شاہ نبہ کرو"....
اتک عربب کو دان د نبے د نبے علطی سے اس عربب چنے کا ہاتھ سمیرا کو لگ
گ یا....سمیرا نے اسے غصے میں دھکا دے دتا....اور وہ نحہ سیڑھ یوں سے گرتا گرتا زمین یر چا
پہیحا....اس کا سر ت ھٹ چکا ت ھا...جون سر سے دھاڑئں مارتا تکل رہا ت ھا...مبہ اور تاک سے
ت ھی جون پہہ رہا ت ھا.....
یہ سننے ہی اس لڑکی کی آتکھوں میں جون ایر اتا اور وہ اس عورت تعنی سمیرا کی طرف
یڑھی....سمیرا اشکو ابنی طرف ا تا دتکھ کر گ ھیرا گنی.....ل یکن اس نے یہ طاہر پہیں کرواتا
کہ وہ گ ھیرا گنی ہے....
ک یوں مارا تم نے اس چنے کو ..؟؟...وہ لڑکی سمیرا کے مقاتل ک ھڑی توحھ رہی ت ھی.....
ل س پ س
ہم تمہیں یہ ب یاتا و یش ہیں ھنے ....میرا ا نے ازلی عرور ھرے ہچے یں تولی.....
م ت ب س مچ
تمہارے لنے کسی ایشان کو مار د بیا معمولی چیز ہے...اگر پہی نحہ تمہارا ہوتا تو ک یا تم ایشا
کرنی؟؟....وہ لڑکی غصے میں تولی.....
اس چنے کا اور میرے چنے کا کونی مقاتلہ ہی پہیں...سمیرا غصے میں آگنی....
شف یعہ تمہارا دماغ تو خراب پہیں ک یا؟؟...تم م یدر میں ک ھڑی ہو.....مسفرہ نے سیڑھ یوں میں
ک ھڑے ک ھڑے کہا....
مسفرہ کی تات یر شف یعہ نے ادھر ادھر دتک ھا تو اسے معلوم ہوا کہ وہ م یدر میں ت ھی....غصے
میں اسے کسی چیز کا دپہان ہی پہیں رہا ت ھا.....
ت ھر شف یعہ تغیر کچھ تولے غصے ت ھری تگاہ سمےرا یر دال کر وہاں سے چلی گنی......
ل یکن سمیرا کو تو اتدر تک اگ لگ چکی ت ھی.....اسے یہ یرداست ہی پہیں ت ھا کہ کونی
معمولی سی لڑکی اس سے توں تات کرے....
شف یعہ تمہارا دماغ تو ت ھیک ت ھا تا؟؟....ک یوں ک ھڑی ت ھی تم م یدر میں..اگر اتا کو ببہ چل گ یاتا
تو وہ پہت ہی چقا ہوں گے....مسفرہ غصے میں گوتا ہونی...
ت ہگ پ
وہ دوتوں کچھ دیر پہلے ہی ھر چی یں...
ھ ی
اس یر شف یعہ نے اسے شاری رواداد س یا دی ....جسے سن کر مسفرہ ت ھی طیش میں آ گنی....
چلو ح ھوڑو مسفرہ ان تاتوں کو تکاح کی ب یاراتاں ت ھی تو سروع کرنی ہیں تا...تو سب سے پہلے
ہم تورے گ ھر کی اح ھی طرح صقانی کرنے ہیں....شف یعہ نے اشکا دپہان ب یاتا چاہا......
میں نے اس دن ت ھی کہا ت ھا کہ میں تمہارا تکاح اس م یین کے شاتھ پہیں ہونے دوں
گی...وہ تالکل اح ھا پہیں ہے....مسفرہ ت ھڑک ات ھی....
میں ہللا سے دعا کروں گی دتک ھیا وہ میری صرور سنے گا...اور تمہارا تکاح اس م یین کے شاتھ
پہیں ہوگا...مچ ھے ا نبے ہللا یر تفین ہے...اس تار مسفرہ یژمل سے تولی.....
اس یر شف یعہ چاموش رہی .....ل یکن بٹھی اسے اس جوڑے اور زتورات کا ج یال آتا...
مسفرہ مچ ھے تمہیں کچھ ب یاتا ہے...یہ کہہ کر شف یعہ ابنی الماری سے کچھ تکا لنے لگی....
ہاں مچ ھے ت ھی تمہیں کچھ دک ھاتا ہے...مسفرہ نے یہ کہہ خر ابنی الماری سے اتک ت ھال تکالی
ت ھ ت
جو اس دن اتک لڑکی کے ہاتھ م یین نے شف یعہ کو چی ھی....
ی
شف یعہ نے ت ھی ابنی الماری سے اتک قٹمنی جوڑا اور زتورات تکالے....ج نہیں دتکھ کر مسفرہ
دتگ رہ گنی...
یہ کہاں سے آتا تمہارے تاس اب یا قٹمنی شامان..مسفرہ نے وہ جوڑا شف یعہ کے ہاتھ سے ل یکر
کہا....
اس دن کونی لڑکی دے گنی ت ھی ....اور یہ ک یا ہے ت ھال میں؟؟شف یعہ نے چیراتگی سے ت ھا
کو دتکھ کر توح ھا....
مسفرہ نے ت ھال ر سے کیڑا ہ یاتا تو شف یعہ دتکھ کر دتگ ہی رہ گنی.....
یہ تو اسے جوڑے سے مشاپہت رک ھیا ہے چیشا اس دن وہ لڑکی مچ ھے دے گنی ت ھی...شف یعہ
نے دوتوں ہاتھ مبہ یر رکھ کر کاتننی آواز میں کہا...
اور مچ ھے ببہ ہے کہ یہ سب کون ت ھیج رہا ہے...مسفرہ نے دھٹمی آواز میں کہا....
ک
آج اس شف یعہ کو تو دھول ج یا کر ہی دم لوں گا....اسے ح ھل سے ابنی اور ھنیخوں
گا....وہ پہی سو جنے سو جنے چل رہا ت ھا....
اب وہ شف یعہ کے گ ھر کے شا منے ک ھڑا ت ھا.....
اب کیسے مال چانے اس شف یعہ من تدھی سے؟....وہ تالوں میں ہاتھ ت ھیرتا جود سے مخو گف یگو
ت ھا....
بٹھی شف یعہ اسے اتک لڑکی کے شاتھ تاہر تکلنی تطر آنی....تو وہ اپہیں دتکھ کر اتک طرف ہو
گ یا کہ کہیں شف یعہ اسے پہاں یہ دتکھ لے.....
شف یعہ اور مسفرہ تازار سے خرتداری کرنے چا رہی ت ھیں....ک یوتکہ دو دن تعد شف یعہ کا تکاح
ت ھا...
اور جوتکہ تازار قربب ہی ت ھا سو وہ دوتوں اک یلی ہی چل دئں...وقار صاچب کی پہت عزت
ل
ت ھی ک ھن یو میں بٹھی کونی اتکی ب ین یوں کے شاتھ یہ تد شلوکی کرتا ت ھا اور یہ ہی علط تطر سے
دتک ھیا ت ھا.....
اتکو چا تا دتکھ راج نت ت ھی ہولے ہولے ا تکے بیچ ھے بیچ ھے چل دتا....
مسفرہ میرا زرا دل پہیں ہے خرتداری کرنے کا اور یہ ہی تکاح کرنے کا....شف یعہ نے
بیحارگی سے کہا.....
میرا ت ھی دل پہیں ماب یا کہ میں تمہارا تکاح م یین سے ہونے دوں.....اور مچ ھے ہللا یر تفین
ہے کہ وہ تمہارے جق میں پہیر کرے گا.....مسفرہ نے اسے یشلی دی.....
ان شاءہللا ایشا ہی ہوگا....شف یعہ یہ کہہ کر زتورات دتک ھنے لگی....
س
راحمت دور سے ک ھڑا ہی اپہیں دتکھ رہا ت ھا....اور مچ ھنے کی کوشش کر رہا ت ھا کہ وہ ک یا
تات کر رہیں ہیں....ک یوتکہ ا تکے چہرے سے تو یہ ببہ چل رہا ت ھا کہ وہ کسی تات یر اداس
ہیں.....
شف یعہ تم یہ دتکھو میں ذرا کیڑے دتکھ آءوں....یہ کہہ کر مسفرہ دوسری چابب یڑھ گنی...
پہی موفع ہی راج نت چا شف یعہ کے تکٹ...راج نت جود سے کہہ کر شف یعہ کی طرف یڑھ
گ یا.....
شف یعہ کے قربب پہیچ کر اس نے اشکا ہاتھ تکڑا اور اسے سیشان کونے میں لے آتا....
شف یعہ نے پہت اجیحاج ک یا....ل یکن وہ اشکی مضیوط گرقت سے اب یا ہاتھ یہ ح ھڑوا
تانی...پہت جیچی ت ھی ل یکن راج نت اب اس جے مبہ یر ہاتھ رکھ چکا ت ھا کہ وہ سور کر کے
لوگوں کو ابنی طرف م یوچہ یہ کر لے.....
ہمیں تم سے اتک وسیش تات کرنی ہے....سور ڈال کر اب یا اتمان کروانے سے پہیر ہی
کہ تم شامنی سے ہماری تات سن لو....راج نت نے لہچے کو یرم رک ھنے کی تاکام کوشش
کی....
ہمیں آپ سے کونی تات پہیں کرنی....اور چہاں تک رہی نے عزنی کی تات تو نے عزنی
آتکی ہو گی یہ کہ میری.....شف یعہ کا لہحہ پہابت سرد ت ھا.....
یہ کہہ کر شف یعہ وہاں سے چانے لگی ل یکن راج نت نے ت ھر اشکا ہاتھ تکڑا اور اسے ابنی طرف
ک ھنیحا.....
راج نت یر تو شحر ہی طاری ہو گ یا....اس نے نے دت ھانی میں اتک ح ھیکے میں ہی شف یعہ کا
تقاب ا تار دتا.....
س یدرنے انی سوتدرنے....نے اچن یار شف یعہ کو دتکھ کر راج نت کے مبہ سے یہ القاظ
تکلے.....
شف یعہ کو تو یہ سب اتک ت ھاتک جواب لگ رہا ت ھا.....وہ تالکل سن ہو چکی ت ھی.....پہلی تار
وہ کسی مرد کے ا نبے قربب ت ھی....
راج نت نے اشکا چہرہ ح ھونے کے لنے ہاتھ یڑھاتا تو شف یعہ نے اتک زوردار ت ھیڑ اشکے مبہ یر
رس ید کر دتا......
ہمت کیسے ہونی آتکی میرا تقاب ا تارنے کی اور میرے شاتھ ہوں تد شلوکی کرنے
کی......شف یعہ آگ تگوال ہو چکی ت ھی.....
راج نت ا نبے گال یر ہاتھ ر کھے نے تفن نی میں شف یعہ کو دتکھ رہا ت ھا.....
وہ جو ابنی طرف ات ھی ہ یک امیز تگاہ تک یرداست پہیں کرتا ت ھا.....آج توں ت ھیڑ ک ھانے یر
ت ھی چاموش ت ھا.....نحانے ک یوں.....اس ک یوں کا جواب تو اشکے تاس بٹھی پہیں ت ھا.....
یہ یرورش کی ہے آتکی ماں نے کہ لڑک یوں کی غصمت کے شاتھ ک ھیلو.....یہ ہے وہ یڑے
س
لوگوں کا چال جو ہم عرب یوں کو کیڑا مچ ھنے ہیں.......شف یعہ صرف اب یا ہی کہہ تانی ت ھی کہ
راج نت نے اشکے مبہ کو ا بنے مضیوط ہات ھوں میں چکڑ ل یا.......
تمہاری یہ ہمت کہ تم ہماری ماں کو یرا تولی.....راج نت نے یہ کہہ کر اسے جود سے اور
قربب ک یا اور اشکے گال اور مضیوطی سے چکڑ لنے......
آااہ.....شف یعہ درد سے کراہ ات ھی.....راج نت کے مزتد قربب ہونے یر ا سنے اشکی گرقت
سے جود کو آزشد کراتا چاہا.....ل یکن چن یا وہ اسے جود سے دور دھک یلنی ت ھی راج نت کی گرقت
اور مضیوط ہو چانی ت ھی.....
کونی تات پہیں مابنی مچ ھے .....ح ھوڑو مچ ھے....شف یعہ نے اشکے سن نت یر ہانج رکھ کر اسے جود
سے دور کرتا چاہا.....ل یکن وہ تاکام رہی.....
م س
تو شف یعہ نے چاموش ر ہنے میں ہی عاق نت جچھی....آیشو تیزی سے اشکی آتک ھوں سے پہہ
رہے تھے.....
میری اتک تات کان کھول کر سن لو....تمہارا وتواہ میرے س یگ ہوگا....اور ہم تمہیں یہ کر
کے ہی دک ھاتیں گے.....
یہ کہہ کر راج نت نے اسے ا نبے ک یدھے یر ات ھاتا اور قربب ہی ک ھڑے ا نبے گ ھوڑے یر بٹ ھا
دتا....اور جود ت ھی تنٹھ گ یا.....
میں اتکا ق یل کر دوں گی ح ھوڑئں مچ ھے.....شف یعہ ہاتھ تیڑ مارنی تولی......
اگر اب تم ذرا شات ھی تولی تا مچ ھے ب یگ ک یا تو میں تمہیں ج یگل میں حھوڑ آءوں
گا.......راج نت نے پہابت ہی شخت لہچے میں کہا....جس یر شف یعہ سہم گنی اور چپ کر
کے تنٹھ گنی....
اشکی اس خرکت یر راج نت کے چیرے یر اتک مشکراہٹ ر بیگ گنی .....جسے شف یعہ یہ دتکھ
شکی ک یوتکہ راج نت کے تالکل اگے ہی شف یعہ نبےھی ت ھی سو اشکی یشت راج نت کر طرف
ت ھی.....
ی
رق یار تیز ہونے یر شف یعہ گ ھیرا گنی اور اشکا ب لمس تگڑ رہا ت ھا.....
مسفرہ ج دوتارہ اس دوکان یر آنی چہاں شف یعہ زتورات دتکھ رہی ت ھی تو اسے وہاں شف یعہ یہ
ملی....
اس نئ دوچا شاتد کسی اور دوکان بت چلی گنی ہو کچھ خرتدنے....
مسفرہ نے تورا تازار ح ھان مار ل یا ل یکن اسے شف یعہ پہیں ملی.....وہ کافی یریشان ہو چکی
ت ھی.....وہ چیران ت ھی کہ آخر شف یعہ گنی کہاں....وہ تو ئن ب یانے کہیں پہیں چانی.....
ت
یریشانی کے عالم مین وہ تار شاری دوکاتوں یر چا کر د ک ھنی رہی ل یکن شف یعہ اسے ت ھر ت ھی یہ
ملی.....
ت ھانی...جو لڑکی پہاں کچھ دیر پہلے زتورات دتکھ رہی ت ھی آتکو ببہ ہے کہ وہ کہاں
ہے......مسفرہ نے اس دوکاتدات سے توح ھا....
آپ کس لڑکی کی تات کر رہی ہیں؟؟....پہاں تو دن مین س یکڑوں لڑک یاں انی ہیں.....
وہ لڑکی جس نے تقاب کر رک ھا ت ھا....مسفرہ نے وصاچت دی....
ک
اح ھا وہ لڑکی ....اسے تو کونی اشکا ہاتھ تکڑ کر ھنیچ کر پہاں سے لے گ یا...دوکاتدار نے
صرف اب یا ہی جواب دتا.....
کہاں لے گ یا؟؟...مسفرہ نے یریشانی اور نحشس کے ملے چلے تایرات لنے توح ھا.....
مسفرہ ت ھاگ کر اس کونے میں گنی....ل یکن اسے وہاں ت ھی کچھ یہ ملے سوانے شف یعہ
کے تقاب کے....اب وہ اس سوچ میں علطاں ت ھی کہ کون ت ھا وہ جو شف یعہ کو ا نبے
شاتھ لے گ یا.....
وہ سوچ ہی رہی ت ھی ہہ اچاتک اس کے مبہ نے اچن یار اتک تام تکال .....
"م یین"...ہو یہ ہو یہ اسی کا کام ہے....مسفرہ ا نبے اپ میں تولی.....
ا سنے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ میین کا وہ چال کروانے گی کہ وہ دوتارہ اتکا شام یا کرنے کے التق
پہین رہے گا شف یعہ سے تکاح تو دور کی تات ہے.....
تاتا تاتا......مسفرہ نے گ ھر میں داچل ہونے ہی اونچی آواز میں تکارتا سروع کر دتا....
ک یا ہوا مسفرہ ؟؟....وقار صاچب یریشانی کے عالم میں کمرے سے تاہر تکل کر تولے....
اتا..وہ....مسفرہ نے سب ب یاتا چاہا ل یکن اشکے چلق سے تو چیسے آواز ہی پہیں تکل رہی
ت ھی...
ہوا ک یا ہے مسفرہ؟؟اور شف یعہ کہاں ہے؟.....وقار صاچب اشکی یہ چالت دتکھ کر یریشان
ہو گنے تھے.....
اب تولو...وقار صاچب نے چب دتک ھا کہ اب مسفرہ ذرا سنٹ ھل چکی ہے تو گوتا ہونے....
وہ تاتا..میں اور شف یعہ تازار گنے تھے....میں اسے زتورات کی دکان یر ح ھوڑ کر دوسری دکان
میں گنی ت ھی کچھ خرتدنے ل یکن....ل یکن چب میں وایس آنی تو شف یعہ وہان پہیں
ت ھی....میں نے اسے پہت ڈھوتڈھا ل یکن وہ مچ ھے کہیں یہ ملی....
ت ھر دکاتدار سے توح ھنے یر ببہ چال کہ اسے کونی لڑکا زیردسنی ا نبے شاتھ لے گ یا
ہے.....مسفرہ نے رونے رونے شاری تات وقار صاچب کو س یا دی.....
تاتا......ات ھیں ک یا ہوا آتکو؟؟...مسفرہ اتک دم جیخ ات ھی ......ا سنے وقسر صاھب کا چہرہ
ت ھی ت ھنٹ ھیاتا ل یکن وہ توپہی نے شدھ یڑے رہے....
مسفرہ کو کچھ یہ سوح ھا کہ وہ ک یا کرے....اسی کسمکش میں اشکی تطر تانی کے گالس یر
یڑی ا سنے ت ھاگ کر تاورجی چانے سے تانی کا گالس ات ھاتا اور ت ھر وقار صاچب کے مبہ یر
ح ھیننے مارتا سروع کر دی...
اتک دم تانی یڑنے سے اتکی آتکھوں میں ج ییش ہونی....یہ دتکھ کر مسفرہ کی چان میں
چان آنی......
تا ہللا تیرا الکھ الکھ شکر تاتا اتھ گنے....مسفرہ نے آسمان کی طرف دتکھ کر مشکرانے ہونے
کہا....
ات ھیں تاتا....مسفرہ نے سہارا دتکر وقار صاھب کو بٹ ھاتا اور تاس یڑا تانی کا گالس اپہیں
ت ھماتا....
چب تک میری شف یعہ پہیں وایس مل چانی میرے چلق سے تانی کا گ ھوبٹ تک پہیں
ایرے گا.........وقار صاچب نے تانی نبے تغیر گالس وایس رکھ دتا....
تاتا ایشا یہ کرئں ا یسے تو اتکی طن یغت خراب ہو چانی گی....مسفرہ ا تکے شا منے گ ھن یوں کے
تل تنٹھ کر تولی.....
پہیں مسفرہ مچ ھے پہلے شف یعہ کو ڈھوتڈتا ہے.....مچ ھے اس میں م یین کی مدد لننی
چا ہننے.....وقار صاچب عحلت میں تولے چا رہے ت ھی......
تاتا یہ سب م یین کا ہی ک یا دھڑا ہے...تو آپ اشکی مدد ک یوں لیں گے...س یدھا اشکے تاس
چاکر مطالبہ کرئں کہ وہ شف یعہ کو ح ھوڑ دے....میین کا تام سن کر مسفرہ کی رگیں ئن
گ ییں......
ح
یہ ک یا کہہ رہی ہو مسفرہ؟؟ وقار صاچب نے نے تفننی کے عالم میں مسفرہ کو ھیچھورا......
شچ کہہ رہی ہوں تاتا...وہ پہت ہی یرا ایشان ہے...اسے ببہ ت ھا کہ میں اشکا تکاح پہیں
ہونے دوں گی شف یعہ کے شاتھ بٹھی ا سنے شف یعہ کو اعواء کر ل یا.....مسفرہ نے وقار
صاچب کا ہاتھ ا نبے ہاتھ میں ل یکر کہا....
ل یکن وہ ایشا ک یوں کرے گا میں اشکا تکاح کروا تو رہا ت ھا شف یعہ کے شاتھ.....وقار صاچب
نے مسفرہ کی تات یر تفین کرنے سے اتکار کر دتا....
تاتا...مچ ھے آتکو پہت سی تاتیں ب یانی ہیں شاتد وہ سن کر آتکو تفین ہو چانے میری تات
یر......یہ کہہہ کر مسفرہ نے نخین کی دھ یکی سے ل یکر شف یعہ کو ت ھال ملنے سے اسے ت ھال
ملنے تک کا وافعہ وقار صاچب کے گوش گزار کر دتا.....
یہ سب ک یا ہوگ یا؟؟وقار صاچب کے تو اوشان ہی چطا رہ گنے سب کچھ سننے کے تعد......
تاتا....اب آپ چاتیں اشکے تاس اور اسے کہیں کہ شف یعہ کو ح ھوڑ دئں....مسفرہ نے
ک ھڑے ہوکر کہا.....
اب وقار صاچب کے اغصاب ئن چکے تھے اور اتکا رخ اب م یین کے گ ھر کی طرف
ت ھا.......
یہ کہاں لے آنے ہیں آپ مچ ھے..؟؟....اتک عالیشان ب یگلے کے شا منے ک ھڑے شف یعہ نے
راج نت سے سرد لہچے میں توح ھا.....
یہ میرا ت ھون ہے اور اب سے یہ تمہارا ت ھون ت ھی ہے......راج نت نے اشکے ک یدھے یر
ہاتھ رکھ کر کہا......
تکواس ب ید کرئں ابنی مچ ھے پہیں پہ یا پہاں مچ ھے میرے گ ھر حھوڑ کر آتیں....میں اتک ہ یدو
کے گ ھر ر ہنے سے پہلے مرتا یس ید خروں گی اعر اگر ا نبے مچ ھے دوتارہ ہاتھ لگاتا تو میں پہت یرا
کروں گی ا تکے شاتھ....شف یعہ کو تو اشکے ح ھونے یر آگ ہی لگ گنی ت ھی اس نے نے
دردی سے راج نت کا ہاتھ ا بنے ک یدھے سے ہ یاتا....
اح ھا ب یاءو ک یا کرو گی تم؟؟راج نت نے طیش میں اشکے تال ابنی مٹھی میں چکڑ کر کہا.....
ح ھوڑئں مچ ھے...شف یعہ نے ا نبے تال اشکی گرقت سے آزاد کرنے کی شعی کی ل یکن گرقت
مضیوط ہونے کی وچہ سے وہ تاکام رہی.....
ک
پہلے ب یاءو کہ ک یا کرو گی؟؟...راج نت نے اسے ھنیچ کر ا نبے مزتد قربب کر کے
توح ھا......
ا یسے کیسے چانے دوں تمہیں؟؟...اس لنے تو پہیں ل یکر آتا ت ھا تمہیں کہ تم ت ھاگ چاءو....
کلییش ....یس یا اور ب یال کو ت ھیخو ت ھییر سے......راج نت نے اتک داس کو کہا.....
شف یعہ اشکی گرقت میں کسمشانی رہی ل یکن وہ ت ھا کہ اسے ح ھوڑ ہی پہیں ت ھا رہا.....
ح ھوڑو مچ ھے ...کہیں پہیں چاتا....مچ ھے میرے گ ھر ح ھوڑ آءو.....شف یعہ نے الیحا کی کہ شاتد
راج نت اس یر یرس ک ھا کر ح ھوڑ دے....
لے چاءو اسے پہاں سے....راج نت نے اشکی تات کو تطر اتداز کر کے کہا......
ج
ت ھر وہ داس یاں اسے ل یکر چلی گنی....وہ یجنی رہی چالنی رہی ل یکن وہ ت ھا کہ نےدرد ب یا ہوا
ت ھا......
اسے سرکار ل یکر آتیں ہیں اپہوں نے ہی ہمیں آدیش دتا ہے کہ ہم اس کن یا کو ککش میں
ب ید کر دئں.....داسی گوتا ہونی....
م یین سراقت اسی میں ہے کی تم میری تننی کو ح ھوڑ دو.....تم پہابت ہی نےتاک ایشان
ہو....وقار صاچب نے م یین کا گر بیان تکڑ کر کہا......
وقار صاچب کویسی تننی؟؟.....اور آپ یہ ک یا کہہ رہے ہیں مچ ھے....م یین تو آج وقار
صاچب کے اتداز یر توکھال ہی گ یا ت ھا....
مطلب تم ا یسے پہیں ح ھوڑو گے میری تننی کو...؟..میں تمہارا ق یل کر دوں گا جو اگر تم
نے میری تن نی کو اتک خراش ت ھی دی تو......چلدی سے ح ھوڑ دے میری تن نی کو....وقار
صاچب نے غصے سے ت ھرے لہچے میں تلید آواز میں کہا....وہ اب یا لہحہ تارمل رک ھیا چا ہنے تھے
تاکہ معامالت یہ تگڑئں....ل یکن تات تننی کی ت ھی جو اپہیں چان سے ت ھی زتادہ عزیز ت ھی تو
وہ کیسے سنٹ ھا لنے جود کو......
وقار صاچب میرا تفین کیجنے میرے تاس آتکی تننی پہیں ہے....میں ک یوں کروں اعواء اسے
میرا تو دو دن تعد تکاح ہے اس سے....اگر آتکو پہیں تفین تو میرا گ ھر ح ھان مار لیں اگر کچھ
مل گ یا تو ت ھر میری گردن اور آتکی تلوار.....م یین کے تو جواس ہی تاچبہ ہو گنے تھے....
کونی تکاح پہیں ہوگا اب.....تم اس التق پہیں کہ میں ابنی تننی کو تمہارے تکاح میں
دے دوں......وقار صاچب نے اشکا گر بیان ح ھوڑا اور وہاں سے تکل گنے....
ت
سمیرا نے دروازہ ک ھوال تو شا منے کوشلبہ قرش یر نٹھی کچھ یڑھ رہی ت ھی...
یرتام ماں شا...سمیرا نے یرتام ک یا.....اور دتک ھنے لگی کہ کوشلبہ ک یا یڑھ رہی ہے.....
چننی رہو تیری....کیسے آتا ہوا؟؟..کوشلبہ نے جو ک یاب وہ یڑھ رہی ت ھی اسے ب ید کر کے
سمیرا کی طرف دتکھ کر کہا....
ماں شا راج نت جی نحانے کس کن یا کو ات ھا النے ہیں اور اسے ککش میں ب ید کر دتا
ہے.....سمیرا ت ھی زمین یر کوشلبہ کے تاس تنٹھ کر گوتا ہونی....
کون سی کن یا؟؟.....کوشلبہ نے چیراتگی سے توح ھا....
ماں شا یہ تو ہمیں ت ھی پہیں گ یات....بٹھی تو آ تکے تاس آتیں ہیں....سمیرا نے بیحارگی سے
کہا....
جی چلیں ماں شا...یہ کہہ کر سمیرا کوشلبہ کے شاتھ اس کمرے کی طرف یڑھ گنی چہاں
شف یعہ ب ید ت ھی.....
کوشلبہ نے ہمت کر کے دروازہ ک ھوال تو امدر کا م یطر دتکھ کر اشکا ہوش ہی اڑ گ یا.....
ت
اتدر اتک کمسن سی لڑکی کونے میں گ ھن یوں میں سر دنے نٹھی ت ھی....اور تورا کمرہ پہس
پہس ہوا یڑا ت ھا....
ہپ
ی
کوشلبہ ت ھاگ کر اس لڑکی کی طرف یڑھی....چیسے ہی وہ اس لڑکی کے قربب چی....اس
لڑکی نے دوسری طرف سرک یا سروع کر دتا...
تالکہ کون ہو تم؟؟.....اور پہاں کیسے آنی....کوشلبہ نے اس لڑکی کے قربب تنٹھ کر
توح ھا....
ج یدرل یک ھا ہمارا خڑی توب یوں واال تام ل یکر آءو س یگر ہی....کوشلبہ نے یریشانی سے داسی کو
کہا....
شف یعہ تلک تلک کر نے شدھ ہو چکی ت ھی....کوشلبہ نے تاتدھی کی مدد سے اسے تلیگ یر
ل یاتا....اور ت ھر اشکے زحموں یر ملہم لگانے لگی....
سمیرا دروازے میں ک ھڑی یہ م یطر پہابت ہی چیراتگی سے دتکھ رہی ت ھی.......
تاتدھی چب اسے ہوش اچانے تو ہمیں ب یا د بیا....اور اشکا ت ھوجن ت ھی ب یار ....کب سے
توک ھی یڑی ہے بیحاری....
یہ کہہ کر کوشلبہ وہاں سے تکل انی اور اتک داسی کو اشکا ج یال رک ھنے کے لنے اشکے تاس
ح ھوڑ آنی.....
اب کوشلبہ کا ارادہ راج نت کے تاس چانے کا ت ھا....اس نے اتک داس کو ت ھیج کر
راج نت کو ا نبے کمرے میں تال ل یا.....
ہاں ہم نے تالتا تمہیں....یہ کہہ کر کوشلبہ نے کمرے کے وشط میں یڑے نخت کی
طرف اشارہ ک یا....جسکا مطلب ت ھا کہ ادھر تنٹھ چاءو......
وہ کن یا ہماری ہونے والی تننی ہے...اور ہم اسے وتواہ کرنے کے لنے ہی پہاں النے
ہیں....راج نت نے اطمن یان سے کوشلبہ کے سر یر تمب ت ھورا..
وتواہ ہی کرتا ت ھا تو اسے ات ھا ک یوں النے...اشکے ما تا ب یا سے تات کرنے تو ت ھر ہی وتواہ
کرنے......
ماں ہم کل سب کچھ ب یاتیں گے آتکو شاری تات اس سمے ہمیں پہت تن ید ا رہی ہے...
ت
اور کوشلبہ چیراتگی سے اسے چانے ہونے د ک ھنی رہی....
سمیرا نے اب یا کمرہ غصے میں پہس پہس کر دتا ت ھا...ک یوتکہ وہ راج نت اور کوشلبہ کی تاتیں
سن چکی ت ھی....
ہم کسی ضورت راج نت جی کو دوسرا وتواہ پہیں کرنے دئں گے....وریہ وہ ہمیں تالکل ہی
ت ھول چاتیں گے....
اور وہ لڑکی ہے ت ھی ہم سے ادھک س یدر.....
شف یعہ چیسے ہی ہوش میں آنی اس نے جیجیا چالتا سروع کر دتا ت ھا...
تالءو ا بنے سرکار کو...شف یعہ نے الل اتگارہ تننی آتک ھوں کو رگڑ کر کہا....
جو کہ کیرت سے رونے کی وچہ سے سوحھ ت ھی گ ییں ت ھی....
کملہ تانی صاچب یر تطر رک ھیا یہ کہیں تا چاتیں اپہیں ککش سے تاہر پہیں تکلنے
د بیا....داسی نے کمرے سے تاہر تکلنے سے پہلے ابنی شات ھی داسی کو اطالع کی....
شف یعہ چاہنی تو اسی وقت وہاں سے ت ھاگ چانی ل یکن اسے پہلے راج نت سے اب یا تدلہ لن یا
ت ھا...سو اسی لنے وہ چاموسی سے چا کر تلیگ یر تنٹھ گنی......
تات سیو...وہ ات ھی تک وایس ک یوں پہیں آنی؟؟...چب کافی وقت گزر گ یا اور وہ داسی
ح ح
آنی یہ راج نت تو شف یعہ نے تاس ک ھڑی داسی سے ھچ ھکنے کنے توح ھا.......
ھ ھچ
تانی شا ہمیں گ یات پہیں کہ وہ ک یوں پہیں آنی....داسی نے مج یصر شا ہی جواب دتا اور
ت ھر رخ موڑ کر ک ھڑی ہو گنی.....
شف یعہ کو یہ اب یطار کوقت زدہ لگ رہا ت ھا....اب مزتد اس کے لنے پہاں رک یا محال ت ھا...وہ
پہاں سے تاہر تکلنے کا م یصویہ سوچ ہی رہی ت ھی کہ اچاتک اسے قدموں کی چاپ س یانی
دی....
اسے گ ھن آرہی ت ھی اس شخص کو دتکھ کر سو اس نے ابنی تگاہیں ہی ح ھکا لیں اور اب یا
دو نبے سے ک یا تقاب درست کرنے لگی....
کیسی ہے یہ س یدری؟...راج نت نے اشکے قربب تلیگ یر تن ٹھ کر مسرور لہچے میں توح ھا...
وہ جو اس کو دتک ھنے سے گریز کر رہی ت ھی اس کو ا نبے قربب تنٹ ھنے دتکھ کر ک ھڑی ہو
گنی.....
ارے تم ک ھڑی ک یوں ہوگنی تنٹھ چاءو....راج نت نے ت ھر اسی لہچے میں کہا....
شف یعہ کا تو دل کر رہا ت ھا کہ وہ اشکے سر یر کچھ دے مارے ل یکن قالحال وہ ضیط کر گنی
ک یوتکہ اسے پہاں سے تاہر تکلیا ت ھا.....
ہاں تولو کونی آدیش د بیا ہے ک یا جو اس داس کو پہان ایشنت کرواتا.....راج نت مدعے کی
تفت یر آچکا ت ھا....
چیردار جو آپ میرے قربب ت ھی آنی چان لے لوں گی میں آتکی....شف یعہ نے تاس یڑئ
ح ھڑی ات ھا کر چطرتاک اتداز میں راج نت کو ح ھڑی دک ھا کر کہا....
اح ھا تم ہمیں مارو گی....چلو ت ھر مارو....راج نت اشکے القاظ سننے کے تعد میں اطمن یان سے
توال....
اشکا اطمن یان دتکھ کر شف یعہ کو تو آگ ہی لگ گنی ....وہ ح ھڑی ل یکر اشکی طرف یڑھی ہی
ت ھی کہ راج نت نے یرق رق یاری سے آگے یڑھ کر اشکے ہاتھ سے ح ھڑی ل یکر دور ت ھن یک دی
ک
اور اسے کے کمر کے گرد ا نبے تازو حماتل کر کے اشکا تقاب ھنیچ کر ا تار دتا....
میں تمہیں پہاں سے کٹھی ت ھی پہیں چانے دوں گا اب ادھر سے تمہاری ارت ھی ہی ا تھے
گی....یہ تات ا نبے دماغ میں بٹ ھا لو....
ت
راج نت نے اشکے آتکھوں میں آ ک ھیں ڈال کر شخت لہچے میں کہا....
شف یعہ تو گ ھیرا ہی گنی ت ھی ل یکن قالحال اسے مضیوط ہوتا ت ھا سو وہ ابنی گ ھیراہٹ ح ھیا
گنی....
ق
آپ کی علط ہمی ہے یہ .....شف یعہ نے اس نہزاببہ ہیس کر کہا....
اشکے اس اتداز یر راج نت دم نخود رہ گ یا...وہ تو سوچ رہا ت ھا کہ شف یعہ ڈر چانے گی ل یکن پہاں
تو کچھ اور ہی مال اسے دتک ھنے کو....
تم جو مرضی کر لو ل یکن تم پہاں سے تاہر پہین تکل شکنی....اور ہاں کل ہمارا وتواہ ہے
سو ب یار رہ یا .....راج نت ت ھی دل کاٹ لہچے میں کہ یا شف یعہ کو اتک طرف ح ھیک کر لمنے لمنے
ڈگ ت ھرتا وہاں سے تکل گ یا.....
ماں...ماں....راج نت نے کمرے میں داچل ہونے سے پہلے ہی کوشلبہ کو تکارتا سروع کر
دتا......
ک یا ہوا تیر؟...کوشلبہ نے نےقراری سے توح ھا...ک یوتکہ اسے راج نت کے اتداز کا ببہ ت ھا کہ
وہ اس وقت غصے میں ہیں.....
ماں....میں نے اتک یرنے ل یا ہے....اور آتکو اس میں میری شاہن یا کرنی ہے....راج نت
نے کوشلبہ کو ک یدھوں سے ت ھام کر جٹمی لہچے میں کہا.....
میں کل اس کن یا سے وتواہ کروں گا....اور آپ سمیرا کو سوچت کر دئں کہ کونی تک ھیرا یہ
کرے.....راج نت نے کمرے میں یڑے ح ھولے یر تنٹ ھنے ہونے کہا....
یہ ک یا کہہ رہے ہو تم راج نت.....کوشلبہ کچھ دیر شاکت ک ھڑی ر ہنے کے تعد گوتا ہونی.....
اشکے چا ہنے یہ چا ہنے سے کچھ پہیں ہوگا...ہوگا ونی جو راج نت چاہے گا....راج نت نے میز
یر یڑے ت ھلوں کے توکرے سے سنب تکڑ کر اطمن یان سے کہا....
ایشا کٹھی ت ھی پہیں ہوگا...میں اسے پہیں چانے دوں گا....میں اس سے یرتم کرتا
ہوں..اسے ا یسے کیسے چانے دوں...راج نت کوشلبہ کی تات یر خڑ گ یا....
اور میں اس تارے میں آگے تات پہیں کرتا چاہ یا اس لنے ماں کر ببہ مچ ھے کچھ یہ کہو....
ل یکن کوشلبہ کو تو شف یعہ کی ہی یڑی ہونی ت ھی کہ اشکے شاتھ اب یانے ہو رہا ت ھا...اور اب یانے
کر ت ھی اشکا تن یا ہی رہا ہے...اس تات یر وہ پہت سرم یدہ ت ھی...
اس نے سوچ ل یا ت ھا کہ وہ شف یعہ کے شاتھ اب یانے پہیں ہونے دے گی...ل یکن قالحال
اس نے راج نت کی ہاں میں ہان مالتا ہی م یاسب سمچ ھا........
تانی شا ق یامت آنی پہیں ہے ل یکن آ چانے گی اگر آپ نے کچھ یہ ک یا.....کملہ یریشانی
سے ہاتننی ہونی تولی.....
ک یا مطلب ہے تمہارا کملہ؟...سمیرا نے ابنی آتک ھوں سے تازو ہ یا کر اسے دتکھ کر توح ھا.....
تانی شا میرے تاس اتک اوتانے ہے....کملہ نے سمیرا کے تلیگ کے قربب قالین یر
تنٹھ کر کہا....
ہاں یہ تو میں نے سوچا ہی پہیں....یہ تات سن کر سمیرا کا چہرہ کھل ات ھا اور اشکی آتکھوں
میں اتک حمک آ گنی جو کہ کونی ت ھی دتکھ کر یہ اتدازہ لگا شک یا ت ھا کہ سمیرا کے دماغ میں
کچھ خراقانی چل رہا ہے....
وہ تو وسرام کر رہے ہیں ا نبے ککش میں ....کملہ نے ت ھی اتھ گنی ت ھی...
چلو ت ھر ہمارے س یگ ہم اسے سمے اسے پہاں سے ت ھگا دئں گے اس سے اچت اوسر
ہمیں دوتارہ پہیں ملے گا.....سمیرا نے اتک کالی شال لن یننے ہونے کہا....
سمیرا شف یعہ کو دتکھ کر دم نخود رہ گنی کہ یہ تو وہی م یدر والی لڑکی ہے ....
تمہیں پہاں سے چاتا ہوگا اسی سمے...سمیرا نے چکمبہ لہچے میں کہا....
اور تم مچ ھے پہاں سے ک یوں تکال یا چاہنی ہو؟؟...شف یعہ کو سمیرا کی تات کچھ ہصم یہ
ہونی....
اب سمے یرتاد یہ کرو اور پہاں سے چاءو کلییش تمہیں پہاں سے کچھ دور ح ھوڑ آنے گا ت ھر
تم ا نبے گ ھر چلی چاتا...اس تار سمیرانے یرمی سے کہا....
پہیں مچ ھے کسی کلییش کی صرورت پہیں میں جود چلی چاءوں گی یس مچ ھے اس جوتلی سے
تاہر تکال دو....شف یعہ نے ت ھی لہچے کو جنی المکان تارمل رک ھا....
کملہ اسے ح ھوڑ آءو جوتلی سے تاہر ....سمیرا کملہ کو چکم د بنی جود وہاں سے تکل گنی....
شف یعہ کو اس یر غصہ تو پہت آتا ل یکن ضیط کر گنی.....اور چادر لن نٹ کر ک ھڑی ہو
گنی.....
کملہ اور شف یعہ راہداری سے گزر رہی ت ھیں کہ اچاتک کسی نے شف یعہ کا ہاتھ تکڑ کر اسے
ک
ھنیچ ل یا.....
سرکار میں یہ کسی کے کہنے یر کر رہی ت ھی...جود تو میں کٹھی ایشا کرنے کے تارے میں
وچار ت ھی پہیں کر شکنی....مچ ھے گسمہ کر دئں....کملہ گرگڑانے ہونے راج نت کے قدموں
میں گڑ یڑی اور اشکے تاءوں تکڑ لنے....
تمہارا ق یصلہ تو ہم صیح کرئں گے ات ھی دفعہ ہو چاءو پہاں سے....راج نت نے شخت لہچے
میں کہہ کر اسے تیڑ سے دور ک یا...
اور تم ،ک یوں ت ھاگ رہی ت ھی؟؟....راج نت نے اشکو ک یدھوں سے ت ھام کر غصے ت ھرے
لہچے میں توح ھا....
مچ ھے آپ سے تکاح پہیں کرتا اسی لنے ت ھاگ رہی ت ھی...شف یعہ نے نے یرواہی سے
کہا....
اس یر راج نت بپ ات ھا اور اشکی گرقت شف یعہ کے شاتوں یر اور مضیوط ہو گنی....
اح ھا درد ہو رہا ہے...مچ ھے گسمہ کر دو دوتارہ ایشا پہیں کروں گا....راج نت نے اشکے شاتوں
کو ح ھوڑ کر کہا....
ک
وہ تلننے ہی لگی ت ھی کہ راج نت نے اشکا ہاتھ تکڑ کر ت ھر اسے ا نبے طرف ھنیچ ل یا....
یہ ک یا تدتمیزی ہے ح ھوڑو مچ ھے.....شف یعہ نے اب یا ہاتھ اشکی گرقت سے آزاد کرانے ہونے
کہا....
یہ تدتمیزی پہیں اچن یاط ہے....اب سے تم ہمارے شاتھ ہمارے ککش میں رہو گی
ہماری تطروں کے سمکش.....راج نت نے دلدادہ لہچے میں کہا.....
سوج یا ت ھی مت کہ میں اتک ج یوان صفت ایشان کے شاتھ رہوں گی اور اس ضورت کے
وہ کاقر ہو .....شف یعہ نے تلخ لہچے میں کہا.......
جو ت ھی ہو اب تمہیں میرے شاتھ ہی رہ یا ہے....چاہے میں کاقر ہوں تا جو
ت ھی.....راج نت نے الیرواہی سے کہا.....
راج نت اسے ا بنے شاتھ ہی زیردسنی ا نبے کمرے میں لے آتا اور اسے تلیگ یر ت ھن یک
دتا......
چیردار جو دوتارہ پہاں سے ت ھا گنے کی کوشش کی تو....راج نت اتگلی دک ھا کر ب ی نبہ کرتا ہوا
توال......
کر شک یا ہوں تمہیں ق ید....اور ت ھی پہت کچھ کر شک یا ہوں.....راج نت نے سرد لہچے میں
کہا.....
تم چاہے کچھ ت ھی کر لو ل یکن مچھ سے تکاح پہیں کر تاءو گے....شف یعہ نے اس نہزاببہ
ہیس کر کہا....
یہ تو کل تمہیں گ یات ہو چانے گا کہ ہم ک یا ک یا کر شکنے ہیں.....راج نت نے ت ھی
سیطانی مشکراہٹ لنے کہا....
تم ک یوں النے ہو مچ ھے پہاں؟...ک یوں کرتا چا ہنے ہومچھ سے تکاح وہ ت ھی اب یوں کے چالف
ت
چا کر.؟؟....شف یعہ جو تات کب سے توح ھیا چاہنی ت ھی وہ توحھ ہی نٹھی.....
اسے تم مج نت کہنے ہو....شف یعہ نے کھلکھال کر کہا....چیسے اس کا مذاق اڑا رہی ہو.....
مج نت چا ہنے کے عالوہ مج یوب کو جوش کرنے کا ت ھی سیق د بنی ہے....اور اگر تم مچھ
سے مج نت کرنے ہو تو میری جواہش توری کر کے مچ ھے جوش کر دو.....شف یعہ نے راج نت
کے چہرے کو تغور دتک ھنے ہونے کہا.....
ہمیں گ یات ہے کہ تم ہم سے پہی کام یا کرو گی کہ ہم تمہیں پہاں سے چانے دئں جو
کہ ہم پہیں کرئں گے....تو پہیر ہے کہ تم اس کے عالوہ کچھ اور کام یا کر لو ہم وجن
د نبے ہیں کہ تمہاری کام یا صرور توری کرئں گے.....
راج نت نے ا نبے تالوں میں ہاتھ ت ھیر کر کہا....
اور تمہیں ک یوں لگ یا ہے کہ ہم تمہاری یہ تات ماتیں گے....راج نت نے ایرو اچکا کر
توح ھا.....
ک یوتکہ تم وعدہ کر چکے ہو....شف یعہ نے ا نبے ہاتھ ح ھاڑ کر اشکے مقاتل ک ھڑے ہو کر
کہا.....
راج نت تو پہی سوج یا رہ گ یا کہ اب وہ یری طرح ت ھیس چکا ہے....
اشکے یشننے ح ھو نبے لگے....وہ اتک دم نےچین ہوگ یا کٹھی اب یا سر تکڑ لن یا کٹھی توپہی
کمرے میں چکڑ لگانے لگ یا....
ت ھی ہماری اتک کام یا توری کرنی ہوگی.....کچھ اگر ہم نے تمہاری کام یا توری کی تو تمہیں
سو جنے کے تعد راج نت نے شف یعہ کا ہاتھ ا نبے ہات ھوں میں الیحاببہ اتداز میں کہا....
اگر ہم اب یا دھرم اور یرے کاریہ ح ھوڑ کر مشلمان ہوچاتیں گے تو تمہیں ہم سے وتواہ کرتا
یڑے گا.....راج نت نے نخوں کے سے اتداز میں کہا....
یہ ک یا کہہ رہے ہو تم؟؟ میں ایشا کٹھی....شف یعہ نے صرف اب یا ہی کہا ت ھا کہ راج نت
نے اشکی تات کاٹ دی....
ہم تم سے وبنی کرنے ہیں ہم سے دور مت چاتا......راج نت اشکے شا منے گ ھن یوں کے تل
تنٹھ گ یا اور اشکے ہاتھ ا نبے ہات ھوں میں ت ھام کر الیحا کرنے لگا....
شف یعہ نے تغیر کچھ کہے اشکا ہاتھ ح ھ یکا اور کمرے سے تاہر تکل گنی.....
تم مچ ھے اک یال ح ھوڑ دو....شف یعہ نے سرد لہچے میں کہا اور ا نبے کمرے کے چابب یڑھ
گنی.....
شف یعہ ہم تمہارے لنے جود کو تدل لیں گے یس تم ہماری ہو چاءو....یہ کہ یا راج نت
گ ھن یوں کے تل گر یڑا.....
پ
کوشلبہ سور سن کر ت ھاگی ت ھاگی وہاں ہیچی.....
ماں وہ ہم سے ک یوں اسے گ ھریہ کرنی ہے...ہم تو اس سے یرتم کرنے ہیں وہ ک یوں
ت ش مچ س
پہیں ھنی ....ہم تو ا کی کام یا کرنے کے لنے ھی ب یار تھے....
ل یکن......
وہ کٹھی سوچ ت ھی پہیں شکنی ت ھی کہ راج نت کسی کے لنے ا یسے رو ت ھی شک یا ہے......
کل میں تادشاہ کے درتار میں چاکر درجواست کروں گا...شف یعہ چلد ہی ہمیں مل چانے
ھ ک ت
گی....وقار صاچب نے آ یں موتد کر کہا...
ببہ پہیں کون ہے ل یکن چلد ہی ببہ چل چانے گا....وقار صاچب تطاہر تو یر شکون تطر
آنے کی کوشش کر رہے تھے ل یکن مسفرہ چابنی ت ھی کہ وہ پہت ہی یریشان ہیں....
سو اس نے زتادہ تات کرتا م یاسب پہیں سمچ ھا...اسی لنے وہ چلد ہی اتھ کر ا نبے کمرے
میں چلی گنی.....
وہ چاکر تلیگ یر سونے ک یلنے لننی تو ت ھی ل یکن تن ید اس کی اتکھوں سے کوسوں دور
ت ھی.....
تانی شا پہت یرا ہوا.....کملہ نے سمیرا کے کمرے میں چانے ہی اشکے سر یر تمب تھوڑ
دتا....
سمیرا جو کہ ادھر ادھر پہل رہی ت ھی کملہ کی آواز سن کر اس کے قدم اتک دم رک
گنے....
شاری تات سن کر سمیرا کو اب یا دم گ ھن یا ہوا محشوس ہوا وہ لڑک ھڑا کر ضوفے یر گر یڑی....
تانی شا سنٹ ھالیں جود کو....میں اپہیں آپ کا تام پہیں ب یاءوں گی چب وہ توح ھیں گے
کہ کس کے کہنے یر یہ سب ک یا....کملہ نے سمیرا کا دل ہلکا کرتا چاہا....
تم اپہیں ہمارا تام ت ھی ب یا دو گی تو ہمیں ابنی تیڑا پہیں ہوگی چن یا اتکا وتواہ ہونے دتکھ کر
ہوگی.....سمیرا کی آواز ت ھرا گنی.....
تانی شا آپ یڑی تانی شا سے تات کرئں وہ کچھ یہ کچھ صرور کرئں گی....کملہ نے اسے
مشورہ دتا....
پہیں وہ ہماری تات پہیں ماتیں گی .....وہ راج نت کا ہی شاتھ دئں گی....سمیرا نے سر
تکڑ کر کہا....
ہمیں مات ملے گی اس ک ھیل میں اور ک یا.....سمیرا نے اب یا آیشوءوں سے یر چہرہ ہات ھوں
سے ڈھابپ کر کہا....
آپ اس طرح رو رو کر ابنی طن یغت خراب یہ کرئں ہ یومان چالیشا کا چاپ کرنے کرنے
سو چاتیں....
کرش مہاراج سب کچھ ت ھیک کر دئں گے....کملہ نے اسے یشلی دی...
ل یکن چیشا اسے لگ رہا ت ھا قسمت میں ویشا ت ھا تا پہیں یہ کہ یا مسکل ت ھا....
ہم م یا لیں گے اسے تم چاءو.....کوشلبہ پہلے جود ک ھڑی ہونی اور ت ھر راج نت کو کو سہارا
دے کر ک ھڑا ک یا..
راج نت کچھ دیر شف یعہ کے کمرے کے ب ید دروازے کو تک یا رہا ت ھر وہاں سے چال گ یا....
اس سمے وہ وسرام کر رہی ہوگی اسے ب یگ کرتا اچت پہیں ہے ہم صیح اس سے اس
تارے میں تات کر لیں گے....کوشلبہ نے جود سے کہ کہا اور ا نبے کمرے کی طرف یڑھ
گنی......
ل یکن اسے جود کو سنٹ ھا لنے کے شاتھ شاتھ راج نت کو ت ھی سنٹ ھال یا ت ھا اسی لنے کڑوا
گ ھوبٹ تننے کے لنے ب یار ہوگنی.....
دوسری طرف شف یعہ ات ھی تک سونی پہیں ت ھی ....ت ھال سونی ت ھی کیسے اب یا سب کچھ ہونے
کے تعد تن ید آتا تاممکن ت ھا....اور اسے ا نبے گ ھر والوں کی ت ھی تاد آرہی ت ھی.....
آیشو تھے کے ت ھمنے کا تام پہیں لے رہے تھے....
تاتا مچ ھے پہاں سے لے چاتیں اس تاگل شخص سے نحا لیں....مچ ھے آتکی اور مسفرہ کی پہت
تاد آنی ہے....
شف یعہ ششک ششک کر ا نبے آپ میں ہی یڑیڑا رہی ت ھی.....
ل یکن قسمت میں جو لک ھا ت ھا اسے کونی قراموش یہ کر شکا .....قسمت چلد ہی ب یا تاب
ک ھو لنے والی ت ھی....جس سے سب کی زتدگی تد لنے والی ت ھی....
میں ہ یدو ہوکر ت ھی ا نبے دھرم کو پہیں ماب یا...مچ ھے ت ھگوان یر یشواش پہیں....
مچ ھے تو گ یات ہی پہیں کہ مشلمان کون ہونے ہیں ان کا ک یا ماب یا ہے تو میں کیسے
مشلمان ہو چاءوں.....
مچ ھے پہلے مشلمان ہونے کے تارے میں سب کچھ گ یات کرتا چا ہننے......
راج نت ا نبے آپ میں ہی یڑیڑا تا چا رہا ت ھا....
وہ دماغی طور یر پہت ہی یریشان ت ھا اسے کچھ سمچھ پہیں آرہی ت ھی .....اویر سے سر ت ھا
کہ جو درد سے ت ھیا چا رہا ت ھا....
کونی ت ھی اس وقت اسے اس چالت میں دتک ھیا تو وہ تفین یہ کر تا تا کہ یہ وہی راج نت ہے
جو طلم کرنے میں مشہور ہے....
اور آج اس کو عشق نے رول دتا ت ھا....جو توری دب یا یہ کر تانی وہ اتک لڑکی کر گزری...
اس اتک لڑکی کے بیچ ھے راج نت اب یا سب کچھ ح ھوڑنے کو ب یار ہو گ یا ت ھا....
وہ راج نت جو لوگوں کر یڑ بیا دتکھ کر لطف ات ھا تا ت ھا...
آج جود کسی کے لنے یڑپ رہا ت ھا.....
مسفرہ ہم تادشاہ کے تاس چا رہے ہیں...اب یا ج یال رک ھیا اور تاہر مت چاتا اور یہ ہی دروازہ
ک ھول یا چب تک میں یہ آ چاءوں...
اب ہم ابنی دوسری تننی پہیں گ یواتا چا ہنے....
ت ھیک ہے تن یا....ہللا کے جوالے....یہ کہہ کر وقار صاچب اب یا رومال ک یدھے یر ڈال کر
تاہر کی طرف یڑھ گنے.....
تا ہللا! تاتا کو ا نبے چقظ و امان میں رک ھیا....اور شف یعہ کو چلد ہی لوتا دے ہمیں....مسفرہ
نے وقار صاھب کی یشت کو دتکھ کر دل ہی دل میں دعا ماتگی....
مچ ھے تادشاہ سے ملیا ہے....وقار صاچب نے تادشاہ کے درتار کے تاہر ک ھڑے ہوکر قاصد
سے کہا....
تادشاہ شالمت تو پہیں ہیں پہاں....قاصد نے یڑے موءدب اتداز میں کہا....
کب تک آتیں گے؟؟...کچھ سو جنے کے تعد وقار صاچب نے قاصد سے توح ھا....
مولوی صاچب یہ مچ ھے معلوم پہیں ک یوتکہ تادشاہ صاچب کچھ دن ک یلنے آگرہ یسرتف قرما
ہیں....
قاصد نے جواب دتا....
گ ھڑ سوار یبچے ایرا اور پہابت موءدب لہچے میں گوتا ہوا....
"مولوی جی مچ ھے آپ کی شاہ نبہ چا ہن نے....
کیسی مدد؟
اس شخص کو کچھ دیر تغور دتک ھنے کے تعد وقار صاچب گوتا ہونے....
ہم اب یا دھرم تدل یا چا ہنے ہیں ،مشلمان ہوتا چا ہنے ہیں...آپ ہماری شاہ نبہ کرئں اور ہمیں
اشالم کے تارے میں ب یاتیں.....اس شخص نے الیحاببہ کہا....
وہ تو ت ھیک ہے ل یکن آپ اب یا مذہب ح ھوڑ کر مومن ب ییں گے تا مخض تام کے
مشلمان.؟؟...وقار صاچب نے ایرو اچکا کر توح ھا.....
ہمیں پہیں ببہ سنبہ مشلمان کیشا ہوتا ہے اسی لنے تو آپ کے تاس آتیں ہیں...مقاتل
گوتا ہوا....
چلیں ت ھیک ہے آپ میری مسحد میں آ چاتا کرئں روزایہ رات کو وہاں ب یان ہوتا ہے آپ
کو کافی علم ہو چانے گا اشالم کے تارے میں ب یان سننے کے تعد......یہ کہہ کر وقار
صاچب اس شخص کو مسحد کا رسبہ سمچ ھانے لگے....
قسمت کا لک ھا کونی پہیں تال شک یا ما سوانے دعا .....ل یکن کس کی دعا ق یول ہوگی یہ تو رب
ہی چانے.....
اشالم علیکم!وقار صاچب نے گ ھر میں داچل ہو کر دھٹمی آواز میں شالم ک یا.....
وعلیکم اشالم!مسفرہ نے جواب دتا اور تاورجی چانے میں وقار صاچب کے لنے تانی لن نے چلی
گنی.....
یہ لیں تاتا.....مسفرہ تاورجی چانے سے تانی کا گالس لنے تاہر تکلی تو اس نے شا منے
د تک ھے تغیر کہا.....
تاتا......شا منے کا م یطر دتکھ کر مسفرہ جیخ ات ھی اور گالس اشکے ہات ھوں سے ح ھوٹ گ یا....
ات ھیں تاتا....ک یا ہوا؟؟...مسفرہ وقار صاچب کا چہرہ ت ھنٹ ھیا کر کہہ رہی ت ھی.....
تاتا میں یریشان ہو رہی ہوں اب....اتھ چاتیں مہرتانی کر کے....مسفرہ ت ھرانی آواز میں کہہ
رہی ت ھی....
مچ ھے تاتا کو ہوش میں التا ہوگا ....ل یکن کیسے؟؟....مسفرہ سر تکڑ کر سوچ رہی ت ھی.....
تانی ہاں تانی.....مسفرہ یہ کہہ کر تیز رق یاری میں تاورجی چانے کی طرف تانی لن نے کے لنے
یڑھی.....
تاتا آپ شالمت ہیں....ہللا نے میری سن لی.....مسفرہ وقار صاچب کو سہارا د نبے کے
لنے آگے یڑھی.....اور اپہیں سہارا دے کر یرآمدے میں نچھی چارتانی یر بٹ ھا دتا اور اپہیں
تانی دتا....
شف یعہ کا کچھ ببہ پہیں چال اور چب تک وہ پہیں مل چانی میرے چلق سے اتک توالہ پہیں
یبچے ایرے گا مزتد......وقار صاچب نے جٹمی اتداز میں کہا.....
یہ آپ ک یا کہہ رہے ہیں تاتا؟؟...آپ پہلے ہی کمزوری اور ذہنی دتاءو کا شکار ہیں....میں
آپ کو ک ھانے کے معا ملے میں غقلت پہیں یر نبے دوں گی....مسفرہ ت ھی صدی ت ھی آخر
اور اسے تاپ کی قکر ت ھی....اسی لنے تول یڑی.....
ببہ پہیں میری شف یعہ نے کچھ ک ھاتا ت ھی ہوگا کہ پہیں...وقار صاچب نے قکرم یدی کا
مطاہرہ ک یا....
تاتا ہللا زراق ہے وہ ابنی محلوق کو ت ھوکا پہیں ر ہنے د بیا.....اور آپ میرے لنے ہی سہی
ک ھاتا ک ھا لیں....مسفرہ نے ابنی تات شا منے رک ھی.....
پہیں .....میں ہی دوں گا درس میں ابنی ذمہ دارتوں سے پہیں ت ھاگ شک یا....وقار
صاچب نے دوتوک کہا....
وقار صاچب نے اتک گہرا شایس ل یا اور وہیں چارتانی یر ل نٹ گنے .....تازو آتکھوں یر ر کھے
سونے کی تاکام کوشش کرنے رہے....
ل یکن تن ید ان یر مہرتان پہیں ہورہی ت ھی.....
ک ھاتا ک ھانے کے تعد کچھ دیر تنٹ ھنے کے تعد وقار صاچب مسحد چانے کے لنے تکل
گنے......
شف یعہ کر بیا کر کے ہماری تات سن لیجنے .....
صاچب نے ہمکو چکم دتا ہے کہ تمہیں یہ اپہار دنے تغیر ہم وایس یہ آتیں.....داسی نے
شف یعہ کے ہاتھ میں اتک ت ھال ت ھمانی چاہی جس کو کیڑے سے ڈھکا گ یا ت ھا....
یہ سن کر داسی وہاں سے چلی گنی تو شف یعہ نے شکھ کا شایس ل یا....اور ماضی میں کی
تادوں میں ک ھو گنی......
راج نت نے اس سے مج نت کا دعوہ ک یا .....اسے ابنی ب یاتا چاہا ج یکہ وہ اتک ہ یدو چاگیردار
ت ھا اور شف یعہ اتک مولوی کی تن نی.....
شف یعہ کو راج نت کی اس تات یر تفین پہیں ت ھا کہ وہ اس کے لنے اب یا مذہب اور یری
عادات ح ھوڑ دے گا....
اس نے مڑ کر دتک ھا تو اتک معمر ل یکن اح ھا ل یاس ز بب ئن کنے اتک چاتون ک ھڑی
ت ھی.....
تیری ہمیں تم سے اتک وسیش تات کرنی ت ھی ل یکن ح ھوڑو تم ب یاءو کہ ک یا تم ہمیں قرآن
یڑھاتا کرو گی؟؟....وہ چاتون پہت ہی شایس یگی سے تولی.....
ہاں تیری قرآن...ہمیں قرآن یڑ ھنے کا پہت سوق ہے....وہ چاتون شف یعہ کے شا منے تنٹھ
کر یرم لہچے میں تولی.....
آپ تو ہ یدو معلوم ہونی ہیں تو قرآن ک یوں یڑھ یا چاہنی ہیں؟؟...شف یعہ ات ھی تک چیران
ت ھی....
ہاں تیری لگنے تو ہم ہ یدو ہی ہیں ل یکن اتک راز کی تات ب یاتیں تمہیں....ہم مشلمان ہیں یہ
کسی کو پہیں ببہ ہمارے تیر کو ت ھی پہیں.....اس چاتون نے شف یعہ کے کان کے قربب
سرگوسی کی.....
اب ب یاءو اس تات کو راز رکھ کت ہمیں قرآن شکھاءو گی ک یا؟؟؟....اس چاتون نے
شف یعہ کی چیراتگی کو تطر اتداز کر کے کہا....
چلو ت ھیک ہے اب ہم چلنے ہیں رات کو آتیں گے تمہارے تاس چب سب سو چاتیں گے
تاکہ کسی کو کچھ گ یات یہ ہو......وہ چاتون ات ھی اور یہ کہہ کر وہاں سے تکل گنی.....
راج نت شکون سے تنٹ ھا درس سروع ہونے کا اب یطار کر رہا ت ھا کہ اتک آدمی ت ھاگا ت ھاگا آتا
اور دھرام سے اس کے اویر گر گ یا....
ت ھانی معاف کرتا میں چلدی چلدی میں گر گ یا....اس آدمی نے راج نت کا غصے سے
تلمال تا چہرہ دتکھ کر کہا....
چاصرئن چاموش ہو چاتیں مولوی صاچب درس سروع کرمے والے ہیں.....اتک آدمی
نے صدا لگانی.....
وقار صاچب نے قرآن کی آتات سے جوالہ د بیا سروع ک یا....اور چدا کے وجود کی دل یل دی
قرآنی آتات کے ذر تعے......
"تفن یا ب یک یاں یراب یوں کو م یا د بنی ہیں ،یہ اتک تصیخت ہے ان لوگوں کے لنے جو تصیخت
ماتیں۔
اور صیر سے کام لو ،اس لنے کہ ہللا ب یکی کرنے والوں کا اخر صا تع پہیں کرتا۔"
ان آتات کو سن کر راج نت کے تدن میں سیسنی سی دوڑ ات ھی....اور اشکا وجود کابپ
ات ھا....
"تفن یا ب یک یاں یراب یوں کو م یا د بنی ہیں ،یہ اتک تصیخت ہے ان لوگوں کے لنے جو تصیخت
ماتیں۔
اور صیر سے کام لو ،اس لنے کہ ہللا ب یکی کرنے والوں کا اخر صا تع پہیں کرتا۔"
"کہہ دو کہ ” :اے میرے وہ ب یدو ! ج نہوں نے ابنی چاتوں یر زتادنی کر رک ھی ہے ،ہللا کی
رحمت سے ماتوس یہ ہو۔ تفین چاتو ہللا شارے کے شارے گ یاہ معاف کرد بیا ہے۔ تفن یا
وہ پہت نحسنے واال یڑا مہرتان ہے۔
اور تم ا نبے یروردگار سے لو لگاؤ ،اور اس کے قرماں یردار ئن چاؤ ق یل اس کے کہ تمہارے
تاس عذاب آپہیچے ،ت ھر تمہاری مدد پہیں کی چانے گی۔"
سب اتھ کر آپ میں مصافحہ کر کے وایس چارہے تھے....ل یکن راج نت ابنی سوجوں میں
گم وہیں یر تنٹ ھا ت ھا......
کچھ دیر تعد راج نت ات ھا اور وقار صاچب سے ملے تغیر ہی وہاں سے تکل گ یا.....
ر سنے میں راج نت کا دماغ صرف اتک تات یر ہی اجیحاج کر رہا ت ھا.....
اس نے سوچا ت ھا کہ وہ چاکر کوشلبہ کو سب ب یا دےگا اور ت ھر ابنی الچ ھن شلچ ھانے
گا.....
ہاں تیر ک یا ہوا....؟..ا نبے نے چین ک یوں لگ رہے ہو؟....کوشلبہ نے اشکی آواز سے
ہی اتدازہ کر کے توح ھا.....
ہمیں تمہیں اتک وسیش تات ب یانی ہے یر پہلے تم وجن دو کہ تم یراش پہیں ہوگی سننے
کے تعد.....
راج نت نے اشکا ہاتھ ا نبے سر یر رکھ کر سیجیدہ لہچے میں کہا....
ہم ت ھال تم سے کٹھی یراش ہونے ہیں جو اب ہوں گے....کوشلبہ نے ہیس کر کہا.....
راج نت تیزی سے ح ھولے کی طرف یڑھا اور گرنے کے سے اتداز میں تنٹھ گ یا.....
ماں.....ہم اب یا.....
راج نت تم نے ت ھوجن پہیں ک یا پہلے ت ھوجن کر لو....ا نبے آپ کو دتکھو کننے کمزور ہو گنے
ہو....کوشلبہ نے قکر م یدی سے کہا.....
ماں کر لیں گے ہم ت ھوجن تات کرنے کے تعد....اب پہلے ہماری تات سن
ھ ح
ھ چی
لو....راج نت نے ال کر کہا....
ماں یہ کونی مذاق میں کرنے والی تات ہے.....راج نت نے نے تفننی کے عالم میں
کوشلبہ کو دتکھ کر کہا....
یہ تو پہت اح ھی تات ہے کہ تم درس سن کر آنے ....ل یکن دماغ ک یوں گ ھوم رہا
ہے؟......کوشلبہ نے ایرو اچکا کر توح ھا....
ماں ہم تو ا نبے تانی ہیں ک یا ہللا ہمیں گسمہ کر دے گا؟؟......راج نت نے دتدنی تطروں
سے کوشلبہ کو دتکھ کر توح ھا.....
ہاں اگر تم شچے دل سے تویہ کرو وہ تمہیں معاف کر دے گا....کوشلبہ نے اطمن یان سے
جواب دتا....
ل یکن ماں ہللا تو کہ یا ہے کہ یرے لوگ دوزخ میں چاتیں گے اور اپہیں عذاب ق یا چانے
گا......راج نت نے اب یا موءفف ب یان ک یا......
تن یا جو تویہ پہیں کرنے اور شاری زتدگی یرے کام کرنے ہیں اپہیں عذاب ملیا
ہے.....اور جو تویہ کر لے تو وہ ب یک ہے.....
کوشلبہ نے اتک معلمہ کی طرح اسے سمچ ھاتا.....
ہم ا نبے یرے ہیں کہ ہللا کے شا منے چانے کی ہمت ہی پہیں ہے اب ہم
میں.....راج نت نے تدامت سے کہا......
تن یا ہللا تعالی کہ یا ہے کہ" اے ب یدو! تم تویہ کرو میں تمہاری تویہ ق یول کروں گا"
کوشلبہ نے پہت ہی تفیس اتداز میں کہا......
ل یکن ماں تمہیں کیسے ببہ اشالم کے تارے میں وہ ت ھی اب یا...؟؟...راج نت نے پہلی
اس تار تات یر عور ک یا تو اس کے دماغ میں یہ سوال آتا.....
تن یا اب اشالم کے تارے میں اتک مشلمان کو پہیں ببہ ہوگا تو کس کو ہوگا....کوشلبہ
نے کرسی کی یشت کے شاتھ سر تکا کر کہا......
ت
ماں تم مشلمان......راج نت کے آ ک ھیں چیرت سے ت ھیل گ ییں اور اشکا مبہ کھال کا کھال
رہ گ یا.....
ہم ڈرنے تھے تمہارے ب یا جی سے....یہ کہنے ہی کوشلبہ کی آتکھوں میں تمی تیرنے
لگی.....
جسے اس نے راج نت سے ح ھیا ل یا.....
ہاں شف یعہ ......اس سب میں پہلی تار راج نت کو شف یعہ کا ج یال آتا....وریہ تو وہ یس
تدامت میں ہی ڈوتا یڑا ت ھا.....
بنی دتو.....آخر کار آتکامکھ تو دتک ھیا تضنب ہوا ہمیں.....سمیرا ا بنے دلدادہ اتداز میں کہہ رہی
ت ھی......
سمیرا ہ یو ہمارے را سنے سے ہمیں کہیں وسیش کاریہ کے لنےچاتا ہے....راج نت نے
اشکی تات کو تطر اتداز کر کے کاٹ دار لہچے میں کہا.....
اور وہ وسیش کاریہ صرور اس کن یا سے ملیا ہوگا.....سمیرا نے مبہ کے زاونے تگاڑ کر
کہا.....
تم سے مطلب....راج نت نے اسے شانے سے تکڑ کر ا نبے شا منے سے ہ یاتا اور وہاں سے
تکل گ یا......
اگر تات پہیں مان شکنے تو چلے چاءو پہاں سے....شف یعہ نے اسی طرح تنٹ ھے تنٹ ھے کہا....
اور تم کہو گی تو ہم چلے چاتیں گے.ک یا؟؟....راج نت نے کمرے کے اتدر داچل ہو کر
کہا.......
اس کی تات یر راج نت ہکا تکا رہ گ یا کہ آخر اشکو کیسے ببہ چال کہ میں اشکے قربب چانے
واال ت ھا ج یکہ اشکی یشت ہے میری طرف.........
چلو ح ھوڑو یہ تاتیں .....تمہارا یہ تامدار دتوایہ کل اشالم ق یول کرنے واال ہے.....وہ ت ھی شچے
دل سے.....
اور تمہیں ب یا ہےکہ اس سب میں میری شاہ نبہ تمہارے ب یا کر رہے ہیں.....آج میں اتکی
مسحد میں درس یر ت ھی گ یا ت ھا.....راج نت یڑے جوش سے اسے ب یا رہا ت ھا.....
تاتا تو پہت یریشان ہوں گے....شف یعہ تو کہیں اور ہی پہیچ چکی ت ھی.....
تم مچ ھے میرے تاتا کے تاس لے چلو مہرتانی کر کے.....شف یعہ نے ہاتھ جوڑ کر گڑگڑا کر
کہا.....
ھ ش م ت
ہاں لے چلوں گا کل تمہیں ان کے تاس.....راج نت نے ا کو جود یں یچ کر کہا....
ن
کونی اسرا تا کر وہ ت ھوٹ کر رو یڑی......اور کافی دیر تک راج نت کے سننے سے لگی رونی
رہی.....
شف یعہ کی تلکیں ات ھی ت ھی تو ت ھیں اور چہرے یر چا نحا آیشوءوں کے یشاتات تھے....اور
سبہ ہوا چہرہ....
راج نت نے یڑی ہی اچن یاط سے اشکا ہاتھ ا بنے گر بیان سے ہ یاتا اور اسے جود سے علیحدہ
کرنے لگا....شف یعہ اتک دم کسمشانی....
تو راج نت کے ہاتھ رک گنے....
وہ اشکی تن ید پہیں خراب کرتا چاہ یا ت ھا....
ل یکن اگر وہ اسے جود سے علیحدہ کرتا تو وہ تفن یا چاگ چانی ....اسی لنے راج نت نے اب یا ارادہ
یرک کر دتا اور اسے ا بنے شاتھ لگانے دوتارہ اس نے اب یا سر ضوفے کی یشت سے تکا
دتا....
ل یکن اتک تات اشکو یریشان کر رہی ت ھی کہ وہ شف یعہ کو کس طرح وقار صاچب سے
ملوانے....
فول تو وہ دے چکا ت ھا ل یکن اس یر عمل کرتا اشکے لنے پہابت مسکل ت ھا.....
ت
اچاتک اسے قدموں کی آہٹ س یانی دی تو اس نے چلدی سے ابنی آ ک ھیں ک ھولی.....
شا منے ک ھڑے وجود کو دتکھ کر اسے ت ھوڑا اطمن یان ہوا.....
تو جواب میں اس نے سونی ہونی شف یعہ کی طرف تطروں سے اشارہ ک یا....
قسمت نے نحانے ک یا ک ھیل ک ھیال ت ھا کہ دو تفرت کرنے والوں کو قربب لے آنی ت ھی...
جود کو راج نت کے ا بنے قربب تاکر شف یعہ راکٹ کی رق یار سے اس سے دور ہونی اور اتھ
ک ھڑی ہونی....
تمہاری ہمت کیسے ہونی میرے ا نبے قربب آنے کی...؟؟...ا بنے شایس کو نحال کرنے
کے تعد شف یعہ تک دم چالنی.....
تو تمہارا ک یا ج یال ہے میں تمہارے قربب آنی؟؟....شف یعہ کا تارا راج نت کے رد عمل یر اور
ہانی ہو گ یا ت ھا....
ہاں تالکل....راج نت نے یرشکون اتداز میں کہا....
شف یعہ کا مبہ راج نت کا جواب سن کر مارے چیرت سے کھال کا کھال رہ گ یا.....
ل یکن اگلے ہی تل شف یعہ غصے سے سرخ ہو چکی ت ھی.....
اتک تو تمہاری وچہ سے میری فحر کی تماز ت ھی فصاء ہو گنی.....شف یعہ نے روہایسی ہو کر
کہا....
میرا کونی فصور پہیں....راج نت کا اطمن یان کسی ضورت کم پہیں ہو رہا ت ھا.....
ات ھو اور تکلو پہاں سے ....شف یعہ نے ضیط کرنے ہونے کہا.......
اتک تو تمہارے لنے شاری رات ہم نے ابنی تن ید خراب کی اور تم ہو کہ ہم سے یراش ہو
رہی ہو....راج نت نے معاملہ سنٹ ھال یا چاہا....
شف یعہ کچھ تو لنے ہی والی ت ھی کہ راج نت نے اسے ہاتھ کے اشارے سے چاموش ہونے
کو کہا....
ہم نے تمہاری ابنی تاتیں مانی تو ک یا تم میری اتک تات پہیں مان شکنی....راج نت نے
چقگی سے کہا.....
ت ھیک ہے تم چاءو ہم ت ھوڑی دیر تک آنے ہیں....شف یعہ نے مبہ کے زاونے تگاڑ کر
کہا.....
راج نت نے اتک دل آویز مشکراہٹ شف یعہ کی طرف اح ھالی اور وہاں سے تکل گ یا....
شف یعہ نے اتک گہرا شایس ل یا اور عشل چانے کی طرف یڑھ گنی.......
شالم ماں!....راج نت نے دسیرجوان کے گرد نچ ھے قالین یر تنٹ ھنے ہونے کہا....
ت
وعلیکم اشالم!...کوشلبہ (جو کہ راج نت کہ شا منے نٹھی ہونی ت ھی) نے مشکرا کر جواب
دتا.....
سمیرا راج نت کو دتکھ کر مشکرانی تو راج نت نے اسے تطر اتداز کر دتا اور کوشلبہ سے تاتیں
کرتا رہا....
شف یعہ کہاں ہے؟؟؟....کوشلبہ نے تاتوں کے دوران راج نت سے شف یعہ کے تارے میں
توح ھا......
آپ تو ت ھوجن آرمب کرئں....سمیرا نے اسے توں دروازے کی طرف م یوچہ دتکھ کر کوقت
سے کہا...
ماں شف یعہ آنے گی تو ہی آرمب ہوگا ت ھوجن ہم یرتکشا کر رہے ہیں اشکی .....
نچ ھلی تار تو سمیرا ضیط کر گنی ل یکن اب اس کے صیر کا تاتدھ توٹ چکا ت ھا.....
آپ ہم سے ک یوں یراش ہیں؟؟...سمیرا نے راج نت سے کہا.....
ہم نے جو.....سمیرا اب نی صقانی میں کچھ تول ہی رہی ت ھی کی شف یعہ کو دتکھ کر چپ ہو
گنی......
شف یعہ دروازے میں ا نبے ڈو نبے کا کویہ ہات ھوں مبہ لنے ک ھڑی ت ھی اور اب یا نحلہ ہوبٹ
ح
کاٹ رہی ت ھی....جس کا مطلب ت ھا کہ وہ ک رہی ہے ......
ھ ھچ
اتدر آءو شف یعہ تن یا وہاں ک یوں ک ھڑی ہو....کوشلبہ نے اسے دتکھ کر جوسی سے پہال لہچے
میں کہا.....
جی...شف یعہ نے سر ح ھکا کر کہا اور کوشلبہ کی تاتیں چابب چا کر تنٹھ گنی.....
ارے اسے ک یا ہو گ یا اب....کوشلنی جو کہ شف یعہ کی ت ھال میں ک ھاتا یروس رہی ت ھی اسے
چانے دتکھ کر تولی....
ح ھوڑو اسے تم ت ھوجن کرو....راج نت نے ک ھاتا اب نی ت ھال میں ڈا لنے ہونے کہا.....
ہاں تو اس میں کویسی یڑی تات ہے میں کھال د بنی ہوں....کوشلبہ نے اتک توالہ ب یا کر
شف یعہ کے مبہ کے قربب ک یا.....
شف یعہ نے گٹ ھرانے ہونے کوشلبہ کو دتک ھا اور ت ھر جونخوار تطروں سے راج نت کو....
شف یعہ نے مبہ ک ھوال تو کوشلبہ نے اشکے مبہ میں توالہ ڈال دتا.....
اتک تل کے لنے دوتوں کی تطرئں ملی تو شف یعہ نے گڑیڑا کر تطروں کا ب یادلہ کرل یا.....
وقار صاچب مسحد کی درشگاہ میں اک یلے تنٹ ھے کسی ک یاب کا مطالعہ کر رہے تھے چب ان
کے اتک شاگرد نے اپہیں اطالع دی".....اس یاد صاچب آپ سے راج نت صاچب ملنے
آنے ہیں....
اپہیں مہمان چانے میں بٹ ھاءو ہم ات ھی آنے ہیں.....وقار صاچب نے شا منے ک ھڑے
ا نبے شاگرد سے کہا....
راہداری سے گزرنے ہونے ان کے دماغ میں صرف اتک چل رہی ت ھی کہ اب شف یعہ کو
کیسے ڈھوتڈا چانے...
اس وقت ک یا ہر وقت اپہیں پہی قکر س یانے رک ھنی ت ھی...
ان کی آتکھوں سے واصح ہو رہا ت ھا کہ وہ کافی دن سے ت ھیک طرح پہیں سو تانے......
اشالم علیکم!وقار صاچب نے مہمان چانے میں داچل ہوکر م یاسب آواز میں کہا.....
راج نت جو کہ کسی گہری سوچ میں گم ت ھا وقار صاچب کی آواز سن کر ہوش میں آتا....
اور اس نے سر کے اشارے سے شالم کا جواب دتا....
آپ ت ھیک تو ہیں مولوی صاچب؟؟...راج نت نے وقار صاچب کا چہرہ تغور دتکھ کر یریشانی
سے کہا.....
جی ہم ت ھیک ہیں....وقار صاچب نے تمسکل مشکرا کر کہا.....
راج نت نے تات کو مزتد کرتدتا م یاسب پہیں سمچ ھا....اسی لنے چاموش ہو گ یا....
آپ پہاں کسی کام کے لنے آنے تھے ک یا؟؟....وقار صاچب نے اس تار گف یگو کا آعاز
ک یا.....
جی....ہم نے کچھ دن پہلے آپ سے شاہ نبہ ماتگی ت ھی......راج نت نے چیسے اپہیں تاد
دالتا چاہا.....
ک یا آپ شالم تغیر کسی دتاءو اور مقصد کے تغیر ق یول کرتا چا ہنے ہیں...؟؟....
وقار صاچب تمام سنے دور کرتا چاہے....
تو ت ھر میرا مشورہ ہے کہ آپ اب یا تام ت ھی ب یدتل کر لیں اور کونی اشالمی تام رکھ
لیں.....وقار صاچب نے دوس یایہ اتداز میں کہا....
اور اب آپ ان شاءہللا مشلمان ہونے کا سرف چاصل کرنے چا رہے ہیں...وقار صاچب
اب کافی جوش تھے....
چلیں ت ھر میرے کہے القاظ دہراتیں.....وقار صاچب نے اشکے ہاتھ یر ہاتھ رکھ کر یشلی کا
اجشاس کراتا.....
اشکی آتک ھوں سے آیشو تکل آنے....عم کے پہیں شکون اور جوسی کے آیشو.....
م یارک ہو جیین م یاں....وقار صاچب نے اشکا ک یدھا ت ھنٹ ھیا کر مشکرا کر کہا.....
وقار صاچب نے اشکی تنٹھ ت ھنٹ ھیانی.....تاکہ اسے اب یاب نت کا اجشاس ہو......
آپ نے ہماری شاہ نبہ کی اب ہم آتکی شاہ نبہ کرتا چا ہنے ہیں....راج نت نے اتکا ہاتھ ت ھام
کر کہا.....
ک یا وافعی آپ ہماری مدد کر شکنے ہیں؟؟...وقار صاچب نے دھٹمے لہچے میں توح ھا....
کمرے میں کچھ تل کے لنے چاموسی ح ھا گنی......اور شکوت تاری ہوگ یا
اس شکوت کو راج نت کی آواز نے توڑا....
میں آپ کو وجن د بیا ہوں کہ میں آپ کی تننی کو چلد ہی آپ کے تاس وایس لے آءوں
گا......راج نت نے اتک مسکل تات پہت آشانی سے کہہ دی.....
جی....اور اب میں چلیا ہوں اگلی تار آپ کی تننی کے شاتھ لے کر آءوں گا آپ کے
تاس.....یہ کہہ کر راج نت اتھ ک ھڑا ہوا....
اسے دتکھ کر وقار صاچب ت ھی اتھ ک ھڑے ہونے اور اسے تاہر تک الوداع کرنے شاتھ
چلے گنے.....
شف یعہ وہ تھول دتکھو کن یا س یدر ہے.....کوشلبہ نے تاغ کے اتک کونے میں لگے ت ھول
کی طرف اشارہ کر کے کہا....
جی پہت جوتصورت ہے.....شف یعہ نے س یایسی تطروں سے ت ھول کی طرف دتکھ کر
کہا.....
ببہ ہے یہ تاغ راج نت نے ب یواتا ت ھا کچھ ورش پہلے اسے ت ھول تودے اور ہرتالی پہت یس ید
ہے....تاغ میں ادھر ادھر پہلنے ہونے کوشلبہ نے فحریہ اتداز میں شف یعہ کو ب یاتا.....
شف یعہ تم ہمارے تیر کو علط مت سمچ ھیا اس سے ادھک یرتم کونی پہیں کر شک یا تم سے
میں نے اشکی آتک ھوں میں ج یون اور سمان دوتوں دتک ھا ہیں....
کوشلبہ نے شف یعہ کا ہاتھ ا نبے ہاتھ میں لے کر کہا....
اگر وہ میری عزت کرتا ہوتا تو توں مچ ھے پہاں یہ ات ھا کر ال تا....شف یعہ نے دوتوک کہا.....
س
وہ اشکی اتک علطی ت ھی اس نے سوجے ھے غیر یہ قدم چذتات یں ات ھاتا ت ھا.....کو لبہ
ش م ت مچ
نے راج نت کا دقاع ک یا....
ل یکن میری تو زتدگی یرتاد کر دی یہ اس نے....یہ کہنے ہونے شف یعہ نے اب یا ضیط ک ھو دتا اور
جن آیشوءوں یر وہ صیر کا تاتدھ تاتدھے ک ھڑی ت ھی وہ تاتدھ توڑ کر تکل کر اشکے گال یر
پہنے لگے....
شف یعہ.....میرے چنے کس نے کہا کہ تمہاری زتدگی خراب ہوگنی ہے ات ھی تو زتدگی سروع
ہونی ہے تمہاری.....کوشلبہ نے اس کو ا نبے سن نے سے لگا کر کہا......
تم ک یوں رو رو کر ہلکان ہو رہی ہو .....ادھر تنٹھو اور یہ تانی ب یو.....کوشلبہ نے اسے تاغ
کے وشط میں یڑی کرسی یر بٹ ھاتا اور اشکے ہاتھ میں تانی کا گالس ت ھماتا.....
اب اگر تم نے ایشا ویشا کچھ کہا تا رونی تو میں تم نے تاراض ہو چاءوں گی.....کوشلبہ نے
مضیوغی غصے سے کہا....
جواب میں شف یعہ کی ہیسی تکل گنی اور وہ ہیسی روک یہ تانی .....
اشکی آتک ھوں جے آیشو ت ھم پہیں رہے تھے ل یکن وہ ت ھر ت ھی ہیس رہی ت ھی....
اسے ہیسنے دتکھ کوشلبہ ت ھی ہیسنے لگی .....اسے اطمن یان ہوگ یا ت ھا.....
ہم تم سے توحھ رہے ہیں ان تیڑ تودوں سے پہیں؟؟؟....جواب یہ ملنے یر سمیرا نے ح ھال
کر کہا اور شف یعہ کے شا منے یڑی کرسی یر ہی تنٹھ گنی.....
ہم پہاں تفرنح کے لنے آنے تھے....شف یعہ نے ب یا کونی تایر کے کہا... ..
ت
تم ک یا ا نبے تاپ کی چاگیر یر نٹھی ہو ک یا جو تفرنح کر رہی ہو.....سمیرا نے قہقہہ لگا کر
کہا.....
سمیرا تمیز سے مت ت ھولو کہ یہ تمہارے تاپ کی چاگیر ت ھی پہیں ہے....کوشلبہ جو کب
سے سمیرا کو کچھ کہنے سے تار ت ھی اس تات یر اب یا ضیط ک ھو کر تول یڑی ....
ت
ماں شا یہ ہمارے بنی کی چاگیر ہے تو ہمارا ت ھی اس یر جق ہے....سمیرا نے چی سے
ل
کہا....
میں چلی چانی ہوں پہاں سے....شف یعہ نے ات ھنے ہونے کہا اور وہاں سے چانے ہی لگی
ت ھی کہ راج نت کی آواز یر رک گنی....
وہ دوتارہ آگے یڑ ھنے ہی ت ھی کہ راج نت کی غصے ت ھری آواز ت ھر اشکی سماغت سے
تکرانی....
وہ وہاں سے قرار ہوتا چاہنی ت ھی ل یکن راج نت کی موجودگی میں وہ ایشا پہیں کرشکنی ت ھی وہ
ت ھی بب چب وہ قل غصے میں ت ھا.....
شف یعہ چب وایس یہ تلنی تو راج نت اس کے تاس گ یا اور اشکا ہاتھ تکڑ کر اسے وایس
کوشلبہ اور سمیرا کے تاس لے کر آتا.....
مم میں تو کک کچھ پہیں تول رہی ت ھی....سمیرا کی تو چیسے تولنی ہی ب ید ہوگنی ت ھی.....
پہیں پہیں ....تم تولو وہی جو کچھ دیر تول رہی ت ھی شف یعہ کو....راج نت نے شجنی سے
کہا.....
آپ ایشا کیسے کہہ شکنے ہیں....سمیرا کو ابنی سماغت یر سبہ ہورہا ت ھا....
سمیرا تانی میں سنبہ کہہ رہا ہوں....راج نت نے اطمن یان سے کہا....
راج نت آپ میرے شاتھ ایشا پہیں کر شکنے.....سمیرا نے رتدھی آواز میں کہا.....
سمیرا کے تو جواس ہی تاچبہ ہو گنے تھے اسے جود ت ھی پہیں ت ھا ببہ کہ وہ ک یا کہہ رہی
ہے.....
میں اب مشلمان ہوں اور ہ یدو کے طر تفے سے کی گنی شادی میرے لنے اب شادی
پہیں رہی ......راج نت نے الیرواہی سے کہا......
ہمیں یہ کہنے ہونے یرا لگ رہا ہے ل یکن راج نت شچ کہہ رہا ت ھا....کوشلبہ نے یرم لہچے میں
کہا....
سمیرا نے نےتفننی سے پہلے کوشلبہ ت ھر راج نت اور ت ھر شف یعہ کی طرف دتک ھا....
سمیرا کا دماغ گ ھو منے لگا .....اتک دم اشکے قدم لڑک ھڑا گنے وہ گرنے ہی والی ت ھی کہ شف یعہ
نے آگے یڑھ کر اسے ت ھام ل یا.....
کملہ تانی تم اسے اشکے کمرے میں لےچاءو اور شال دو.....کوشلبہ نے کملہ کو چکم دتا.....
اب وہاں صرف راج نت اور شف یعہ ہی تھے....شام ڈھل چکی ت ھی.....
تاغ میں موجود تودے اور درچت ہوا سے ح ھول رہے تھے.....
یہ م یطر پہت ہی دل آویز ت ھا اور اپہیں لگ یا ت ھی اگر کچھ دیر پہلے وہ سب یہ ہوا ہوتا.....
شف یعہ چیران ت ھی کہ کچھ دیر پہلے تو وہ غصے سے ت ھننے واال ہوگ یا ت ھا اور اب کن یا یرشکون
ہے....
پہلے میں کوشلبہ جی سے مل آءوں ت ھر چلنے ہیں....شف یعہ نے کہا اور کوشلبہ جے حمرے
کی طرف یڑھ گنی.....
وہ چاہ یا تو شاری عمر اسے ا نبے تاس رکھ لن یا .....ل یکن اجشاس تو اسے اب ہوا ت ھا کہ
زیردسنی کر کے وہ پہت سے لوگوں کے دل دک ھا رہا ت ھا.....
ک یا ہم اتدر آچاتیں؟؟...شف یعہ نے کوشلبہ کے کمرے کا دروازہ ک ھیک ھیا کر توح ھا.....
ت
کوشلبہ نٹھی کچھ ئن رہی ت ھی .....شف یعہ کی آواز یر اتک دم اشکے ہاتھ رکے....
ہاں ببہ ہے ل یکن تم کچھ دن اور رک چانی ہمارے تاس.....کوشلبہ نے چقگی سے کہا....
تاراض ک یوں ہو رہی ہیں آپ کا چب دل چاہے آپ ہمارے گ ھر آشکنی ہیں اور ہم ت ھی
ملنے آنے رہیں گے آپ سے.....شف یعہ نے اپہیں ا نبے تاس بٹ ھا کر کہا.....
کوشلبہ اور شف یعہ دوتوں ان چار دتون میں اتک دوسرے سے ماتوس ہو چکی ت ھیں...
اب ہم چلنے ہیں راج نت یبچے ہمارا اب یطار کر رہا ہے....شف یعہ یہ کنے ہی اتھ ک ھڑی
ہونی....
آپ ت ھی....
اب اشکا رخ سمیرا کے کمرے کی طرف ت ھا.....ل یکن وہاں پہیچ کر اسے ببہ چال کہ سمیرا سو
رہی ہے تو اس نے اسے ات ھاتا م یاسب یہ سمچ ھا اور تاہر چلی گنی چہاں راج نت اشکا اب یطار
کر رہا ت ھا......
آخر کار تم آ ہی گنی..مچ ھے تو لگا ت ھا کہ تمہارا دل ہی پہیں کر رہا ا نبے گ ھر چانے
کو...راج نت نے شف یعہ کو سیڑھ یاں ایرنے دتکھ کر سرارت سے کہا.....
اح ھا لڑانی ح ھوڑو مچ ھے تم سے اتک صروری تات کرنی ہے.....راج نت نے شف یعہ کے شانے
ت ھام کر یرم لہچے میں کہا.....
اح ھا سہی......تم ا نبے ب یا تا کسی کو ت ھی شحانی پہیں ب یاءو گی کہ میں نے تمہارا ات ھرن
ک یا اور تمہیں ا نبے تاس رک ھا ........راج نت نے سیجیدگی سے کہا.....
اور تمہیں ک یوں لگ یا ہے کہ میں تمہاری یہ تات ماتوں گی؟؟....اب کی تار شف یعہ نے
سرارت سے کہا.....
ک یوتکہ اس میں تمہارا ہی ت ھال ہے.....ک یوتکہ اگر سماج میں یہ تات ت ھیل گنی تو لوگ تم یر
گ ھن یا گ ھن یا الزام لگاتیں گے......
اور ہم پہیں چا ہنے کہ ایشا ہو......راج نت نے اشکی تات سے خڑ کر دوتوک کہا......
نےشک تالکی میں.....شف یعہ نے مج یصر جواب دتا اور شا منے یڑی تالکی میں تنٹھ
گنی.......
راج نت تطاہر تو اداس تطر پہیں آرہا ت ھا ل یکن اتدر سے وہ توٹ چکا ت ھا.....اس نے جسے دل
و چان سے ب یار ک یا آج وہ اسے ہمیشہ کے لنے ا نبے آپ سے دور کرنے چارہا ت ھا........
رفبہ رفبہ وہ ا نبے گ ھر کے قربب پہیچ رہی ت ھی.....اشکا دل زور زور سے دھڑک رہا ت ھا......
اتک عج نب سی گ ھیراہٹ محشوس ہورہی ت ھی اسے.....
وہ چار دن جو اس نے ا نبے گ ھر سے دور گزارے وہ چار دن اسے چار شال مے یرایر
محشوس ہو رہے تھے......
وہ اپہی سوجوں میں گم ت ھی کی اچاتک اسے محشوس ہوا کہ تالکی زمین یر رکھ دی گنی
ہے.....
اس نے یردے سے تاہر ح ھاتک کر دتک ھا تو شا منے اشکا گ ھر ت ھا.....
راج نت نے اشکے آگے ہاتھ یڑھاتا تاکہ وہ اسے ت ھام کر تاہر تکل آنے....ل یکن راج نت کو
ببہ ت ھا کہ وہ ایشا پہیں کرے گی....ت ھر ت ھی اس نے کوشش کرتا م یاسب سمچ ھا.....
س
شف یعہ نے سوجے مچ ھے ب یا راج نت کا ہاتھ ت ھاما اور تالکی سے تاہر تکل آنی .......
ک یوں ڈر رہی ہو کچھ پہیں ہوگا....راج نت نے اسے ا نبے شاتھ لگا کر یشلی د نبے ہونے
کہا.......
شف یعہ کچھ دیر اشکے شاتھ لگی رہی ت ھر اتک دم س یدھی ہوکر ابنی چادر ت ھیک کرنے لگی.....
آج شف یعہ نے وہی سوٹ پہن رک ھا ت ھا جس سوٹ میں اسے اعواء ک یا گ یا ت ھا....
راج نت کے گ ھر تو وہ کوشلبہ کے دنے ہونے کیڑے پہننی رہی ت ھی......
راج نت نے اشکا ہاتھ دوتارہ مط یوطی سے ت ھاما اور دروازے کی طرف یڑھ گ یا....
چب وقار صاچب اتدر وایس پہیں گنے تو مسفرہ ت ھی تاہر دروازے کی طرف یڑھ گنی ......
جواب میں شف یعہ راج نت کی طرف دتک ھنے لگی جوکہ اشکی تاتیں چابب ک ھڑا ت ھا.....
مسفرہ تن یا اسے پہلے شکون سے تنٹ ھنے تو دو ت ھر توحھ لن یا جو توح ھیا ہوگا.......اب کی تار وقار
صاچب تولے.....
وقار صاچب کی تات سن کر شف یعہ اور راج نت نے شکھ کا شایس ل یا.....
پہت پہت شکریہ آپ کا.......میں آپ کے اس اجشان کا تدلہ شاری زتدگی پہیں چکا
شک یا.......میرہ دوتوں نجیاں ہی میری کل کاب یات ہیں.......آپ نے ب نت یڑا اجشان کر
دتا مچھ یر.....وقار صاچب نے یشکرایہ اتداز میں کہا....
آپ نے ہماری شاہ نبہ کی تو ہم نے ت ھی کر دی.....اس میں اجشان والی تات پہیں
مولوی صاچب......ہم چلنے ہیں اب.......یہ کہہ کر راج نت وہاں سے تکل گ یا......
اسے ا بنے دل سے اتک توحھ ایرتا محشوس ہوا.....وہ اب کچھ یرشکون ت ھا......
ل یکن اتک طرف اشکا دل جوڑ جوڑ ہوچکا ت ھا......اشکے دل یر ک یا ب نت رہی ت ھی یہ وہی چاب یا
ت ھا.....
تاتا میں پہت ت ھک گنی ہوں میں کچھ دیر آرام کرتا چاہنی ہوں.....شف یعہ جو کہ کب سے
ت
نٹھی وقار صاچب اور مسفرہ کی سوالبہ تطروں سے یزل ہورہی ت ھی.....ابنی چان ح ھڑانے
کے لنے تولی.......
ہاں ت ھیک ہے تم آرام کرو تافی تاتیں صیح کر لیں گے......وقار صاچب ت ھی یہ کہہ کر
ا نبے کمرے کی چابب یڑھ گنے.....
شف یعہ تیزی سے ا بنے کمرے کی چابب یڑھی اور دروازہ ب ید کر ل یا.....
میسر کی تات سن کر م یین کا مبہ کی طرف چا تا ہاتھ ہوا میں معلق ہوگ یا.....اور وہ ت ھنی
ت ھنی آتکھوں سے اسے دتک ھنے لگا.....
تمہیں ک یا لگ رہا ہے میں مذاق کر رہا ہوں........م یین کا ردعمل دتکھ کر میسر نے چقگی
سے کہا.....
ہمیں سویرے سویرے تمہاری کونی فصول تات پہیں سننی....سمیرا نے ہاتھ کی یشت
سے حماہی روک کر کہا.....
تانی شا یہ کونی فصول تات پہیں پہت ہی وسیش اور اح ھی تات ہے.....کملہ نے خڑکر
کہا.....
میرے تاس اتک اچت یرک نب ہے....یس آپ میرے کہنے یر چلنی چاتیں.....کملہ نے
سیطانی مشکراہٹ کے شاتھ کہا........
صیح صیح ہوا میں ہلکی ہلکی سی تمی ت ھی......شا منے تاغ میں کھلے ت ھولوں یر سنٹمی فطرے
پہت ہی تفیس معلوم ہو رہے تھے.....
یہ دل آویز م یطر کسی عام ایشان کے لنے قرچت نحش ہوتا ل یکن راج نت کو تو کونی اور ہی
قرچت نحش شک یا ت ھا جو کہ اس سے کوسوں دور ت ھا......
ک یا اب ہم ا بنے تیر کے تاس صرف کسی کارنے کے لنے آشکنے ہیں؟؟کوشلبہ نے چقگی
کا مطاہرہ ک یا....
پہیں ماں ایسی کونی تات پہیں....راج نت نے کوشلبہ کے گرد تازو حماتل کر کے
کہا.....
ہم موسم کا مزہ لے رہے تھے اور تو کچھ پہیں.....راج نت نے ہڑیڑا کر کہا....
پہیں میری ب یاری ماں...ایسی کونی تات پہیں ہم تو یس ہوپہی ک ھڑے تھے
پہاں.....راج نت نے کوشلبہ کے ہاتھ کو تکڑ کر سہالنے ہونے کہا.....
اح ھا تو اب یہ شارا ب یار میرے لنے ہی ہے ک یا....ت ھوڑی سرم کر تیری یرتم یکا پہیں ہوں
میں تیری ماں ہوں......کوشلبہ نے سرما کر کہا...
مچ ھے شف یعہ کی تاد آ رہی ہے....کوشلبہ نے اداسی ت ھرے لہچے میں کہا....
تم اسے وایس پہیں ال شکنے ک یا؟؟...کوشلبہ نے الیحاببہ لہچے میں کہا...
پہیں ماں ....میں اسے وایس کیسے الءوں مچ ھے جود پہیں ب یا؟؟؟....راج نت نے
دل شکشبہ ہوکر کہا....
راج نت نے ت ھی اتک گہرا شایس ل یا اور تاغ یر اتک تطر ڈال کر عشل چانے کی طرف یڑھ
گ یا.....
تماز سے قارغ ہوکر شف یعہ صحن میں چہل قدمی کے لنے آگنی.....
چہل قدمی کرنے کرنے اسے وہ تل تاد آتا جس تل وہ راج نت کے شاتھ تاغ میں ک ھڑی
ت ھی....
شف یعہ تم پہاں ک یا کررہی ہو؟؟؟....وقار صاچب کی آواز شف یعہ کی سماغت سے تکرانی....
کچھ پہیں یس چہل قدمی کر رہی ت ھی تاتا....شف یعہ نے تمسکل جود یر ضیط کر کے کہا....
مچ ھے تم سے کچھ توح ھیا ت ھا...وقار صاچب نے صحن میں یڑی چارتانی یر تنٹھ کر کہا.....
وقار صاچب نے شف یعہ کے ڈر کو ت ھابپ کر مزتد سوال کرتا تام یاسب سمچ ھا.....
ت ھیک ہے کونی تات پہیں ......وقار صاچب یہ کہہ کر وہان سے چلے گنے.....
وقار صاچب کے چانے کے تعد شف یعہ نے شکھ کا شایس ل یا اور چارتانی یر تنٹھ گنی.....
وہ پہت یڑی مسکل میں ت ھیس چکی ت ھی اسے جود پہیں ببہ ت ھا کہ وہ سب کے سوالوں کا
ک یا جواب دے .....اور وہ ان سوالوں کو روک ت ھی پہیں شکنی ت ھی ....
وہ پہت ہی الچار محشوس کر رہی ت ھی....اسے اب کوشلبہ کا سہارا پہت تاد آرہا ت ھا....
کوشلبہ نے ان چار دتوں میں ماں کا شا اجشاس دتا ت ھا اتک ئن ماں کی نچی کو جس نے
ابنی ماں کو پہت ہی کم عمری میں گ یوا دتا ت ھا....
کوشلبہ جی آپ ہی آچاتیں میرے تاس میں پہت ہی اک یالئن محشوس کر رہی ہوں اور ب یگ
آچکی ہوں ان سواالت سے جن کا میرے تاس کونی جواب پہیں.....
ت ھک چکی ہوں میں مچ ھے سنٹ ھال لیں.....
ان سواالت سے اح ھا تو وہ راج نت ہی ت ھا...شف یعہ نے ا نبے آیشو تونچ ھنے ہونے کہا....
آیشو تونچھ کر شف یعہ ک ھڑی ہونی اور تاورجی چانے میں تاسبہ ب یانے کی عرض سے چلی
گنی.....
میں ک ھڑے ہوکر آواز تاتا ک ھاتا ب یار ہوگ یا ہے....شف یعہ نے تاورجی چانے کے دروازے
لگانی.....
ت ھیک ہے چلدی سے ک ھاتالگا دو ہمیں مسحد چاتا ہے کسی صروری کام سے....وقار صاچب
جو کہ عمامہ تاتدھ رہے تھے تولے.....
مولوی صاچب.......وقار صاچب چیسے ہی گ ھر سے تاہر تکلے شا منے ک ھڑے تفس کی آواز
سن کر رک گنے....
ابنی ہونے والی ب یوی سے تکاح کر کے اسے ا بنے شاتھ لے چانے آتا ہوں.....م یین نے
اطمن یان سے کہا....
کون سی ہونے والی ب یوی...؟؟؟...پہاں تمہاری کونی ہونے والی ب یوی پہیں سو م یاں
چلنے ب یو سراقت سے.....وقار صاچب نے تمسکل غصہ ضیط کر کے کہا.....
مولوی صاچب اب تاراصگی جٹم کر دئں اور میری امابت مچ ھے دے دئں.....م یین نے وقار
صاچب کے کان میں سرگوسی کی.....
وقار صاچب نے اتک زور دار ت ھیڑ م یین کے گال یر رس ید ک یا.....چب وہ ا نبے دن ال ببہ
رہی بب تو تم پہیں آنے بب تو تم نے اسے پہیں تالش ک یا اور یہ ہی بب تمہیں ا نبے
ر سنے کا اجشاس ہوا تلکہ کسی کونے میں ح ھپ کر تنٹھ گنے اور تماسہ دتک ھنے رہے....
ل یکن چب وہ وایس آگنی تو تمہیں ا نبے ر سنے کا اجشاس ہو گ یا اور اب وہ تمہیں امابت لگنے
لگی....
وقار صاچب جس غصے یر تاتدھ تاتدھے تنٹ ھے تھے وہ تاتدھ توٹ گ یا اور غصہ نے اچن یار اس
یر تکل گ یا ....
اب دفعہ ہوچاءو پہاں سے کونی رسبہ پہیں تمہارا اس سے ....میں ا یسے نےجس اور جود
س
عرض ایشان کے شاتھ تننی ب یا ہنے سے پہیر یہ مچھوں گا کہ وہ میرے تاس رہے شاری
زتدگی.......
وقار صاچب نےاسے دھکا دے کر کہا.....
یہ آپ اح ھا پہیں کر رہے مولوی صاچب میں اس کا تدلہ صرور لوں گا آپ سے....م یین
اتگلی دک ھا کر یہ کہ یا وہاں سے مبہ ح ھیا کر تکل گ یا....
وقار صاچب دروازے کے تاس بنی سیڑھی یر تنٹھ گنے اور ا نبے اغصاب کو نحال کرنے
لگے.....
شف یعہ یہ سب دروازے کے کونے سے دتکھ رہی ت ھی....
یہ سب دتکھ کر اشکا دل چاہا کہ وہ ڈوب کر مر چانے.....
اشکی وچہ سے اشکے تاپ کو کننی مسکلیں ات ھانی یڑی ت ھیں.....
ا نبے آپ یر قاتو تاکر کچھ ہی دیر تعد وقار صاچب دوتارہ ک ھڑے ہونے اور مسحد کی طرف
یڑھ گنے...
ا نبے تاتا کو چانے دتکھ کر شف یعہ ت ھی وایس ا بنے کمرے میں آگنی اور ت ھوٹ ت ھوٹ کر
رونی.....
مسفرہ صیح صیح ہی ابنی چالہ کے گ ھر چلی گنی ت ھی ک یوتکہ اشکی چالہ کی طن یغت پہت ہی
خراب ت ھی اور اتکی بٹماتداری کے لنے ا تکے تاس کونی یہ ت ھا .....سو وقار صاچب نے مسفرہ
کو وہاں ت ھیج دتا....
اور توں قالحال شف یعہ کچھ دیر کے لنے ہی سہی ل یکن مسفرہ کے سوالوں سے نچ گنی
ت ھی.....
تاسبہ کرنے کے تعد راج نت شارا دن ا بنے کمرے میں ہی رہا....
ک ت
وہ ہر چیز کو قراموش کر رہا ت ھا....ک ھوتا ک ھوتا شا ت ھا اور کوشلبہ سے اشکی یہ چالت د ھی یہ
چارہی ت ھی .......
سو اس نے اتک ق یصلہ کر ل یا ت ھا کہ وہ شف یعہ کو ہرضورت وایس الکر ہی رہے گی....ک یوتکہ
شف یعہ ہی ت ھی جو کہ راج نت کی چالت پہیر کر شکنی ت ھی.....
داسی تالکی ب یار کرواءو ہمیں کہیں چاتا ہے.....کوشلبہ نے داسی کو چکم دتا...
ہمیں اسی وقت شف یعہ کے تاس چاتا یڑے گا اور اشکے ب یا سے ت ھی تات کرنی ہوگی....
کوشلبہ کمرے میں ادھر ادھر پہلنے ہونے یڑیڑا رہی ت ھی.....اور داسی کا اب یطار کر رہی
ت ھی.....
تانی شا سیوک تاہر تالکی ب یار کنے ک ھڑے ہیں .....داسی نے اسے اطالع دی...
ت ھیک ہے وہ ت ھال ات ھا کر ہمارے بیچ ھے بیچ ھے آءو.....کوشلبہ نے میز یر یڑی اتک ت ھال
ک یطرف اشارہ کر کے داسی سے کہا...
ماں شا آپ کہاں چارہی ہیں؟؟...شا منے سے آنی ہونی سمیرا چیراتگی سے تولی..
اتک وسیش کارنے سے تاہر چارہے ہیں ہم .....مج یصرا غصے سے کہہ کر کوشلبہ وہاں
سے تکل گنی....
سیوک ہمیں تازار کی طرف لے چلو......تالکی میں تنٹ ھنے ہونے سمیرا تولی.....
ر سنے میں و ففے و ففے سے لوگوں سے توحھ توحھ کر آخر کا کوشلبہ شف یعہ کے گ ھر پہیچ ہی
گنی.....
وقار صاچب کی ا نبے عالفے میں کافی وافف نت ت ھی اسے لنے کافی لوگوں کو ا تکے ت ھکانے
کے تارے میں چا نبے تھے اسے لنے کوشلبہ آشانی سے پہیچ گنی اور کچھ پہت رسبہ اسے
شف یعہ نے ت ھی ب یاتا ت ھا جس سے وہ چب چاہے اس سے ملنے آچانے.....
دروازہ شف یعہ نے ہی ک ھوال ت ھا ک یوتکہ اس وقت وہ ب نہا ہی ت ھی گ ھر میں اور کونی یہ ت ھا.....
آپ پہاں؟؟....شف یعہ نے جوسی اور چیرت کے ملے چلے تایرات سے توح ھا....
پہیں پہیں ایسی کونی تات پہیں .....اتدر آچاتیں....شف یعہ نے جوسی سے کہا....
اتدر آکر کوشلبہ تاہر صحن میں یڑی کرسی یر ہی تنٹھ گنی.....
آپ اتدر مہمان چانے میں تنٹھ چاتیں ....شف یعہ نے مروت سے کہا....
ہم تمہارے لنے کچھ النے ہیں....کوشلبہ نے کچھ تاد آنے یر کہا....
داسی وہ ت ھال پہاں رکھ دو....کوشلبہ نے ا نبے غفب میں ک ھڑی داسی کو ا نبے اور شف یعہ
کے درم یان میں یڑے میز کی طرف اشارہ کر کے کہا ...
ت ھال میں اتک عروسی جوڑا اور کچھ زتورات یڑے تھے.....
یہ تو پہت جوتصورت ہیں....شف یعہ نے عروسی جوڑے کو ا نبے ہات ھوں میں لے کر جوسی
سے پہال ہوکر کہا....
ب یاءو رکھ رہی ہو تا پہیں؟؟...کوشلبہ نے اس کی تات کو تطر اتداز کرنے ہونے توح ھا....
کوشلبہ جی میری تات تو....شف یعہ ات ھی صرف اب یا ہی تولی ت ھی کہ کوشلبہ نے اشکی تات
کاٹ دی....
جی کہنے...شف یعہ نے اس جوڑے کو پہہ کر کے دوتارہ ت ھال میں رک ھنے ہونے کہا...
کوشلبہ نے تات سن کر شف یعہ کا زتورات کی طرف یڑھ یا ہاتھ رک گ یا اور وہ نےتفننی سے
کوشلبہ کو دتک ھنے لگی....
میں ا نبے تاتا کی اچازت کے تغیر کچھ پہیں کرشکنی....شف یعہ نے سیجیدگی سے کہا....
وتواہ تو تمہارے ب یا کی آگبہ سے ہی ہوگا ہم یس تمہارا وچار چاب یا چا ہنے ہیں....کوشلبہ نے اب یا
مدعہ ب یان ک یا....
ہم اس تارے میں کچھ پہیں کہہ شکنے جو ہمارے تاتا کہیں گے ہم وہی کرئں
گے....شف یعہ نے دوتوک کہا...
شف یعہ کی تطرئں اس عروسی ل یاس یر ہی اتکی ہونی ت ھیں اور ڈر کے مارے اشکے اغصاب
جواب دے رہے تھے....
اس نے کملہ کو تالتا اور جوب ب یار ہو کر راج نت کے کمرے کی طرف یڑھ گنی.....
ا نبے بنی کے تاس آنی ہوں اور مچ ھے کونی وچہ پہیں چا ہننے آپ کے تاس آنے کی....سمیرا
نے راج نت کی طرف ل یک کر کہا.....
دور رہو مچھ سے...ہم تمہارے کچھ پہیں لگنے....راج نت نے بیچ ھے ہٹ کر دابت ج یا کر
کہا....
مچ ھے ببہ ہے کہ آپ مچھ سے کرودھت ہیں بٹھی ا یسے کہہ رہے ہیں....سمیرا نے آگے
یڑھ کر کہا ...
میں نے کہا دور رہو مچھ سے اتک تار سمچھ پہیں آ تا ک یا ...راج نت نے چال کر کہا...
مچ ھے گسمہ کر دئں دوتارہ کٹھی ایشا پہیں کروں گی اور اب تو شف یعہ ت ھی چلی گنی ہے
....سمیرا نے اشکا ہاتھ ت ھام کر کہا....
راج نت نے اشکا ہاتھ ح ھ یکا اور اسے اتک طرف دھک یل کر وہاں سے تکل گ یا....
آخر ک یا کروں میں راج نت کو اب یا ب یانے کے لنے....سمیرا نے چال کر کہا اور زمین یر تنٹھ
کر رونے لگی....
نے یسی ہی نےیسی ت ھی اشکے لنے...
دروازہ کھلنے ہی کسی اچننی عورت کو دتکھ کر وقار صاچب چیران رہ گنے...
شف یعہ تن یا یہ کون ہیں؟؟وقار صاچب نے شف یعہ کے قربب چاکر چیراتگی سے توح ھا....
ہم وہ ہیں جن کے تاس شف یعہ 4دن رہی ت ھی....شف یعہ کے نحانے کوشلبہ نے جواب
دتا...
شف یعہ نے اتک تطر ات ھا کر کوشلبہ کو دتک ھا اور ت ھر ا نبے تاتا کو....
ہمیں پہیں ملی ت ھی ہمارے تننے کو ملی ت ھی...کوشلبہ نے اطمن یان سے کہا....
راج نت س یگھ مطلب ج یین م یاں جو اشالم ق یول کرنے کے شلشلے میں ہمارے تاس آنے
تھے؟؟....وقار صاچب نے نےتفن نی سے توح ھا...
ج یین..؟؟...شف یعہ کے مبہ سے نےاچن یار تکال اور وہ نے تفننی سے وقار صاچب کو دتک ھنے
لگی...
راج نت شف یعہ سے وتواہ کرتا چاہ یا ہے پہت یرتم کرتا ہے شف یعہ سے....کوشلبہ نے گ ھیرا
کر کہا....
میں شچ کہہ رہی ہوں راج نت پہیں رہ شک یا شف یعہ کے تغیر میں آپ سے وبنی کرنی ہوں کہ
ان دوتوں کا وتواہ کروا دئں...
میں وجن د بنی ہوں کہ ہم شف یعہ کو ہمیشہ جوش رک ھیں گے....راج نت ہمیشہ اشکا ج یال
ر کھے گا...راج نت سے زتادہ کونی اور شف یعہ سے یرتم پہیں کرشک یا.......
وہ تو ت ھیک ہے ل یکن میں ابنی تننی کی زتدگی کا سب سے اہم ق یصلہ اس سے تو حھے تغیر
پہیں کرشک یا...وقار صاچب نے عذر تیش ک یا....
شف یعہ کا دل مارے ڈر کے تاہر تکلنے واال ہوا ت ھا اس سے جواب پہیں دتا چا رہا ت ھا....
ہم تمہارا جواب چاب یا چا ہنے ہیں نےقکر ہوکر تولو....وقار صاچب نے اشکے سر یر ہاتھ رکھ کر
کہا....
شف یعہ نے ادھر تنٹ ھے سٹھی تفوس کو دتک ھا اور ت ھر سر ح ھکا کر اب یات میں سر ہال دتا.....
جی ت ھیک ہے ل یکن تننی کی شادی ہے تو کافی ب یارتاں کرنی ہوں گی سو کچھ وقت لگ
چانے گا...وقار صاچب نے اب یا مدعہ ب یان ک یا.....
مولوی صاچب ہم شادگی سے وتواہ کرواتا چا ہنے ہیں زتادہ ب یارتوں کی صرورت پہیں یس آپ
چلد ہی وتواہ کروا دنجنے گا....کوشلبہ نے اب یاب نت سے کہا....
ت ھیک ہے ت ھر ہم اگلے ہفنے ہی تکاح کروا د نبے ہیں اگر آپ کو م یاسب لگے تو....وقار
صاچب نے اب یا ج یال ب یاتا....
اب مچ ھے چلیا چا ہن نے...کوشلبہ نے شف یعہ کو گلے لگا کر کہا....اور الوداببہ کلمات کہہ کر
وہاں سے چلی گنی.....
راج نت گہری سوچ میں گم م یڈیر یر نبے ح ھولے یر تنٹ ھا ہوا ت ھا .....
بٹھی اسے کوشلبہ کی آواز آنی جو کہ داسی کو کچھ کہہ رہی ت ھی...
اس نے کوشلبہ کے القاظ یر عور پہیں ک یا اور ت ھر کسی سوچ میں گم ہو گ یا....
راج نت ہمیں تم سے کچھ تات کرنی ہے....کوشلبہ کی آواز یر راج نت ابنی سوجوں کے
یشلشل سے تاہر آتا....
ہاں تولو ماں....راج نت جو کہ ح ھولے کے شاتھ سر تکانے تنٹ ھا ت ھا تکدم س یدھا ہوا....
ہم نے تم سے کونی تات پہیں ح ھیانی ماں ......راج نت نے کوشلبہ کا ہاتھ تکڑ کر ا نبے
شاتھ بٹ ھا کر اسے یشلی د نبے ہونے کہا.....
مچ ھے تو پہیں تاد یڑتا کہ میں نے کونی تات ح ھیانی ہو تم سے....راج نت نے کچھ دیر
سو جنے کے تعد اک یا کر کہا....
ہاں ہاں ج یین م یاں آپ تو پہت ہی معصوم ہیں تا!....کوشلبہ نے ہر اتک لقظ کو طول
دے کر طیزیہ اتداز میں کہا....اور اشارتا ابنی تات ت ھی کہہ دی....
ارے میری ب یاری ماں میری تات تو سیو....راج نت نے اسے دوتارہ ح ھولے یر ا نبے شاتھ
بٹ ھا کر اسے م یانے ہونے کہا....
ہم تم سے کچھ پہیں ح ھیا شکنے کٹھی وہ تو.....راج نت نے ابنی صقانی تیش کرتا چاہی.....
وہ تو اب یا سب کچھ اچاتک ہوگ یا کہ ہم تمہیں ب یاتا ہی ت ھول گنے....راج نت نے کوشلبہ کے
ک یدھے یر سر تکا کر نخوں کے سے لہچے میں کہا .....
اب ا نبے ت ھی یہ ب یو.......اور ک یا تاد کرو گے معاف ک یا تمہیں ک یوں کہ میں پہت جوش
ہوں.....کوشلبہ نے جوسی سے پہال ہوکر راج نت کا گال ت ھیک کر ایرا کر کہا.....
اور میری ب یاری ماں ابنی جوش ک یوں ہے؟؟...راج نت نے کوشلبہ کا ہاتھ ا نبے تاتھ میں
کے کر اسی طرح اشکے شاتھ لگے لگے کہا.....
ہم ک یوں ب یاتیں تمہیں....؟؟...کوشلبہ نے اشکے ہاتھ سے اب یا ہاتھ ح ھڑوا کر کہا....
اب ماں ح ھوڑ ت ھی دو یہ غصہ .....کردو معاف ہمیں....راج نت نے اشکی چقگی سے زچ
کر کہا.....
ماں تم نے کچھ کہا ک یا؟؟....راج نت نے اشکے ہوب یوں کی ج ییش کو محشوس کر کے
کہا....
ہاں وہ تمہیں اگلے ہفنے جود ہی ببہ چل چانے گا.....کوشلبہ نے ک یدھے اچکا کر الیرواہی
سے کہا...
م
ماں س یدھی س یدھی تات ب یاءو یہ پہ یل یاں یہ توح ھواءو مچھ سے...راج نت نے یحشس ہوکر
کہا....
مچ ھے اتک صروری کام ہے میں تات میں ب یاءوں گی....کوشلبہ نے اسے زچ کرنے
ہونے کہا.....اور اتھ کر وہاں سے تکل گنی....
راج نت اسے مزتد روک یہ شکا اور سو جنے لگا کہ آخر ایسی ک یا تات ہے کہ ماں ابنی جوش
ہے.....
میں پہت جوش ہوں تن یا کہ تمہارا رسبہ پہت اح ھی چگہ ہوگ یا ہے.....
مچ ھے ام ید ہے کہ ج یین م یاں تمہیں پہت جوش رک ھیں گے...
کوشلبہ کے چانے کے تعد وقار صاچب نے شف یعہ سے کہا...
ل یکن ہمیں کل سے ہی ب یارتاں سروع کر د بنی چا ہننے تاکہ آخر میں کونی یریشانی یہ
ہو....وقار صاچب نے صافہ شف یعہ کی طرف یڑھانے ہونے کہا.....
جی تاتا...شف یعہ نے اتکی تاب ید کی...
ہمیں تھوک لگی ہے چلدی سے ک ھاتا لگا دو....وقار صاچب نے عشل چانے کی طرف
چانے ہونے کہا...
شف یعہ چلدی سے تاورجی چانے میں گنی اور ک ھاتا گرم کرنے لگی جوکہ اس نے دوپہر میں
ہی ب یا ل یا ت ھا.....
دوتوں نے اکٹ ھے تنٹھ کر ک ھاتا ک ھاتا ل یکن کونی تات ا تکے درم یان یہ ہونے....
اگلے دن سے ہی شف یعہ کے گ ھر میں ت ھوڑی پہت ب یارتاں ہونی سروع ہوگنی ت ھیں...
مسفرہ نے کونی ب یصرہ پہیں ک یا شاری تات چا نبے کے تعد النبہ اسے کافی چیراتگی ہونی
ت ھی....
راج نت اور سمیرا کو کچھ ب یانے تغیر کوشلبہ ت ھی زور و سور سے ب یارتاں کر رہی ت ھی.....
راج نت اور سمیرا نے اس سے کافی تار وچہ درتاقت کی ل یکن اس نے ہرتار یہ کہہ کر تال
دتا کہ چلد ہی سب جود ہی واصح ہوچانے گا......
اتک دن گزرا،دو دن ،تین دن اور اسی طرح 5دن گزر گنے اور تکاح میں دو دن تافی رہ
گنے.....
سمیرا کے راج نت کو پہالنے اور ابنی طرف ماتل کرنے کے شارے خرنے اتک اتک کر
کے تاکام ہونے چارہے تھے......
چیسی تمہاری مرضی ...کوشلبہ نے نےب یازی سے کہا چیسے اسے کونی قرق یہ یڑتا ہو.....
داسی سمیرا کو تال کر الءو....راج نت نے ابنی تارغب آواز میں داسی کو چکم دتا.....
داسی چکم سننے ہی چلدی سے سمیرا کے تاس گنی اور اسے راج نت کا چکم س یاتا کہ وہ آپ
کو تال رہے ہیں.....
یہ تات سن کر سمیرا کا چہرا کھل ات ھا .....اس کے دل میں اتک ام ید چاگی کہ شاتد
راج نت کے دل میں اس کے لنے کونی اجشاس موجود ہے بٹھی وہ اسے تال رہا ہے وریہ
پہلے تو کٹھی اس نے سمیرا کو پہیں تالتا...
پ
وہ چلدی سے کوشلبہ کے کمرے میں ہیچی ک یوتکہ اسے وہیں آنے کا کہا گ یا ت ھا....
وہ مشکرانے ہونے کمرے میں داچل ہونی اور سر کو حم کر کے اس نے دوتوں کو اشارتا
شالم ک یا اور ان کے قربب آکر ک ھڑی ہوگنی....
راج نت اور سمیرا کمرے کے وشط میں یڑے ضوفے یر تنٹ ھے ہونے تھے....
سمیرا تو جوسی سے ت ھولے پہیں سما رہی ت ھی ....مشکرانے مشکرانے وہ ضوفے یر تنٹھ
گنی.....
ہم تمہیں تمہارے ب یا کے تاس دوتارہ ت ھیجیا چا ہنے ہیں....اب کی تار کوشلبہ تولی....
ل یکن ک یوں؟؟...سمیرا نے نےتفننی سے ا نبے شا منے تنٹ ھے دوتوں تفوس کو دتک ھا....
ک یوں پہیں ہے کونی واشطہ تننی ہیں ہم آپ کی.....سمیرا کو تو چیسے صدمہ لگ گ یا ت ھا
راج نت کی تات سن کر....
اسے ا بنے کاتوں یر تفین پہیں آرہا ت ھا....
مچ ھے مزتد کونی تات پہیں کرنی ...یہ میرا آخری ق یصلہ ہے ماں اسے سمچ ھادو.....راج نت
اک یاہٹ ت ھرے لہچے میں یہ کہہ کر ادھر سے اتھ کر چال گ یا....
مچ ھے کچھ پہیں معلوم ل یکن تمہارے لنے یہ پہیر ہوگا کہ تم راج نت کے کہے یر
چلو.....کوشلبہ ت ھی یہ کہہ کر وہاں سے چلی گنی......
ہے ت ھگوان میں نے ک یا ک یا پہیں ک یا تیرے لنے شاری زتدگی ....توچا تاٹ ک یا،دان کنے
اور نحانے ک یا ک یا ،ک یا....
ل یکن تو نے ہمیشہ میرے شاتھ یرا ک یا.....
مچ ھے تفرت ہے نچھ سے ت ھگوان...تفرت ہے....
ان دوتوں کے چانے کے تعد سمیرا دتوایہ وار چال رہی ت ھی....
اور ابنی یرتادی کا ماتم کر رہی ت ھی....
تانی شا راج نت صاچب نے تالکی ب یار کروا دی ہے آپ اب یا شامان تاتدھ کر یبچے پہیچ
چاتیں....داسی نے سمیرا کو آکر راج نت کا چکم س یاتا......
تکل چاءو پہاں سے ....کونی یہ آنے میرے تاس میں چان لے لوں گی ابنی....سمیرا
جواس تاچبہ ہوکر چالنی....
داسی گ ھیرا کر ادھر سے ت ھاگ گنی....اور فورا چا کر اس نے راج نت کو اس کی تات
ب یانی....
اشکی تات سن کر راج نت کا دماغ گ ھوم گ یا.....اب اسے ببہ ت ھا کہ اسے ک یا کرتا
ہے......
سمیرا ات ھو پہاں سے اور چلو ہمارے شاتھ...راج نت نے سمیرا کے تاس چاکر نےب یازی
سے کہا....
راج نت نے اسے تالکی میں بٹ ھاتا اور سیوکوں کو چانے کا اشارہ کر کے جود اتدر آگ یا...
توں تکاح میں صرف اتک توم تافی رہ گ یا...کوشلبہ نے اسے ات ھی تک تکاح کا پہیں ب یاتا
ت ھا....
ماں اب تو ب یا دو کہ ک یا ہونے واال ہے کل؟؟...راج نت کب سے توحھ رہا ت ھا کوشلبہ سے
....
کل یس تم ب یار رہ یا کچھ پہت چاص ہوگا کل....کوشلبہ کا ہر تار اتک ہی جواب آ تا ت ھا....
ا نبے نےصیرے ک یوں ہورہے ہو ببہ چل چانے گا کل.....کوشلبہ نے اسے اتک ج نت
لگا کر کہا....
م
دوسری طرف شف یعہ کے گ ھر میں ت ھی ب یارتاں قرب یا کمل ہوچکی ت ھی....
ہر گزرنے دن کے شاتھ شف یعہ کو اتدازہ ہو رہا ت ھا کہ ہمیشہ کے لنے ا نبے گ ھر کو ح ھوڑ کر
چاتا اب یا آشان پہیں....
راج نت صاچب تطاہر تو جوش تطر آرہے تھے ل یکن دل ہی دل میں وہ ت ھی عمگین تھے آخر
تننی کو ہمیشہ کے لنے رچصت کرنے چارہے تھے....
مسفرہ ت ھی جوکہ شف یعہ کو ح ھیڑنی ت ھی کہ چب وہ چانے گی تو گ ھر میں امن و شکون کی فصا
قاتم ہوچانے گی....
شف یعہ صیح ات ھی اور تماز یڑ ھنے اور قرآن کی تالوت کرنے کے تعد شف یعہ ا نبے کمرے میں
گنی اور شادی کا جوڑا تکال کر کافی دیر اس یر ہاتھ ت ھیڑنی رہی اور اسے گ ھورنی رہی.....
شف یعہ....مسفرہ اسے تکاڑنے ہونے کمرے میں داچل ہونی اور شادی کے جوڑے کو دتکھ
کر گ یگ رہ گنی.....
یہ کہاں سے آتا ؟؟...مسفرہ نے وہ جوڑا شف یعہ کے ہات ھوں سے ا بنے ہات ھوں میں ل یکر
کہا...
کوشلبہ جی نے دتا ت ھا اور وہ چاہنی ہیں کہ میں تکاح میں یہ جوڑا پہ یوں....شف یعہ نے
زتورات کو ہاتھ میں ل یکر کہا....
یہ تو پہت جوتصورت ہے...مسفرہ نے حمکنی اتکھوں کے شاتھ اشکی طرف دتکھ کر
کہا.....
چلو اب تم ب یار ہوچاءو...میں اب یطام دتکھ لوں ذرا...مسفرہ یہ کہہ کر وہاں سے چلی
گنی....
شف یعہ نے جوڑے کو ات ھاتا اور ب یار ہوتا سروع ہوگ نی....
جوڑا پہن کر اس نے ا نبے آپ کو آ تننے میں دتک ھنے ہونے اسے توں محشوس ہوا کہ آج
اس میں اشکی امی کا عکس تطر آرہا ہے....
ک یوتکہ اکیر وقار صاچب اور کچھ عزیز کہا کرنے تھے کہ شف یعہ ابنی امی سے مما تلت رک ھنی
ہے.....
ا سنے چلدی سے ڈو ببہ ل یا اور ا نبے اپ کو آخری تار آ تننے میں دتکھ کر وہ تلیگ یر چاکر تنٹھ
گنی.....
اور تاہر تالنے چانے کا اب یطار کرنے لگی....
وہ ات ھا اور وضو کر کے تماز یڑھی....اس نے تماز یڑھ یا وقار صاچب کے ب یاتات سن نے کے
ی
شاتھ شاتھ ہی س کھی ت ھی ک یوتکہ یہ تو پہت ہی الزمی خزو اتمان ہے.....
اس نے قرآن ب ید ک یا اور اتھ کر کوشلبہ کے کمرے کی طرف یڑھ گ یا ک یوتکہ کوشلبہ نے
اسے رات کو ہی تاک ید کر دی ت ھی کہ وہ صیح چلدی ہی اتھ کر اس کے تاس آچانے .....
اور ہر تار کی طرح کوشلبہ نے اس تات کی ت ھی وچہ ب یانے کے نحانے یہ کہہ کر تات
گول مول کر دی کہ تمہیں جو اتک تار میں نے توتلی میں نخفہ دتا ت ھا اسے ک ھو لنے کا وقت
اب آہی گ یا....
ا نبے عرصے سے راج نت اس نخفے کو ت ھول چکا ت ھا کوشلبہ کے تاد دالنے یر اسے تاد آتا کہ
وہ نخفہ اس کے ب یک تننے یر ہی اسے ک ھول یا ت ھا....
وہ کوشلبہ کے کمرے میں چانے سے پہلے ا بنے شاتھ وہ توتلی ت ھی لے کر گ یا ت ھا تاکہ
اس نخفے کو وہ ک ھول شکے وہ ت ھی امی ماں کے شا منے.....
چیسے ہی وہ کوشلبہ کے کمرے میں داچل ہوا اس نے کوشلبہ کو زتورات اور کیڑوں کے
شاتھ الچ ھے تاتا......
ماں سویرے سویرے ک یوں ان کیڑوں اور گہ یوں کو پہار رہی ہو...کچھ تن نے کا ہی ج یال
کر لو ت ھوک سے یرا چال ہوا چا رہا ہے....راج نت نے معصوم نت کی آخری چدود کو ح ھونے
ہونے کہا.....یہ کہنے ہونے اس کے چہرے یر تال کی معصوم نت ت ھی.....
ہاں ہاں بٹھی تو میرے لنے اب تم دال تانی جورما اور ک ھیر ب یاءو گی.....راج نت نے آتکھ کا
کویہ دتا کر سرارت سے کہا....
آج پہیں ج یین م یاں کسی اور دن سہی آج پہت ہی کام ہیں مچ ھے.....اور ہاں تم ت ھی
اب یا چلبہ درست کرو اور وہ تلیگ یر یڑے کیڑے ات ھا لو آج شام کو تمہیں کیڑے پہننے
ہیں......کوشلبہ نے کچھ تاد آنے یر تل یگ یر یڑے کیڑوں کی طرف اشارہ کر کے کہا....
ہم ا یسے ہی ت ھیک ہیں ماں....اور میں آج کہیں چانے کا ارادہ پہیں رک ھیا....راج نت نے
جٹمی اتداز میں کہا.....
آج پہت ہی چاص دن ہے آج تو تمہیں اح ھا تطر آتا چا ہننے....و یسے ت ھی ہمارا تن یا الک ھوں
میں اتک ہے ل یکن میں چاہنی ہوں کہ آج میرا تیر ارتوں ک ھرتوں میں اتک لگے.....
کوشلبہ نے راج نت کی ت ھوڑی تلے ہاتھ رکھ کر الفت ت ھرے لہچے میں کہا....
چہاں اب یا صیر ک یا ہے وہاں ت ھوڑی دیر اور کر لوگے تو ق یامت تو پہیں آ چانے گی.....
کوشلبہ نے چقگی ت ھرے لہچے میں مخض رسمی طور یر اسے کہا....
کوشلبہ نے ت ھی مزتد روکا پہیں ک یوتکہ وہ چابنی ت ھی کہ آج راج نت کے موڈ کو چار چاتد لگنے
والے ہیں اور اسے ابنی شاری جوس یاں مل رہی ہیں جس کی وہ ہر وقت تم یا کرتا ت ھا....
چانے چانے راج نت وہ توتلی کوشلبہ کے کمرے میں ہی میز یر ت ھول آتا....اس سب کے
دوران وہ اب یا کوشلبہ کے تاس چانے کا مقصد ہی ت ھول تنٹ ھا اور نخث کر کے چل دتا....
کچھ یہ کچھ کر کے کوشلبہ نے راج نت کو ب یار کروا ہی ل یا اور اشکی آتکھوں یر بنی تاتدھ کر
اسے ا بنے ہمراہ لے کر روایہ ہو گنی.....
ماں اور کن یا دور چاتا ہے....راج نت نے کوقت زدہ لہحہ میں کہا...
تاہللا چب دور ت ھاگنی ت ھی بب وہ ج یاب بیچ ھا پہیں ح ھوڑنے تھے اور اب پہیچے کا تام ہی
پہیں لے رہے.....شف یعہ نے چہرے کے زاونے تگاڑ کر کہا....
شف یعہ دو لہے م یاں پہیچ چکے ہیں کچھ دیر میں تکاح کی تفربب سروع کر دی چانے
گی.....مسفرہ نے دروازہ کا بٹ ت ھامے ت ھامے تیزی میں کہا اور راکٹ کی سن یڈ سے ت ھاگ
تکلی....
شف یعہ کا دل نےقاتو ہوچال ت ھا....
تاہللا یہ میرے دل کو ک یا ہوگ یا ہے...شف یعہ نے اتک گہری شایس لے کر جود کو کم یوز ک یا
اور لہ یگے کو درست کر کے تنٹھ گنی.....
راج نت کو آتکھوں یر بنی تاتدھے ہونے ہی اتدر التا گ یا اور صحن کے وشط میں شحانے گنے
ضوفہ یر بٹ ھاتا گ یا.....
میں ایشا کرتا ہوں جود ہی ا تار لن یا ہوں....راج نت نے یہ کہہ کر بنی ا تار کر ت ھن یک
دی.....
ت
شا منے کا شحا دھحا م یطر دتکھ کر اشکی آ ک ھیں کچھ تل کے لنے ج یدتا گ ییں....
ماں یہ چگہ کچھ چانی بیحانی لگ رہی ہے.....راج نت نے آتک ھوں یر تازو کا تاتدھ تاتد ھنے
ت
ہونے کہا...تاکہ آ ک ھیں ج یدتاتا ب ید ہوچاتیں....
ت
یہ پہیں ت ھا کہ وہاں پہت زتادہ روسنی ت ھی النبہ ابنی دیر آ یں ب ید ر ھنے کے عد لنے یر
کھ ت ک ھ ک
ت
آ ک ھیں کچھ تل کے لنے ج یدتا گ ییں....
راج نت تو شکنے میں ہی چال گ یا ت ھا اسے سمچھ ہی پہیں آرہا ت ھا کہ وہ جوسی کا اظہار کرے تا
چیراتگی کا......
ت
شف یعہ جو آگے ہی دتکی نٹ ھی ت ھی تک دم گ ھیرا گنی.....
شف یعہ لڑک ھڑانی لڑک ھڑانی ک ھڑی ہونی اور ت ھاری کامدار لہ یگے کو تمسکل سنٹ ھا لنے ہونے ،ڈو نبے
کو اح ھی طرح لے کر کہ کہیں نےیردگی یہ ہو وہ مسفرہ کے س یگ ابنی میزل مقصود کی
طرف یڑھ گنی.....
ل
وہ لہ یگا س نہری اور مہرون رتگ کا ت ھا...اور اس یر عمدہ کام ک یا گ یا ت ھا....آخر ک ھن یو کے
راج نت س یگھ کی دلہن کا جوڑا جو ت ھا شادہ کیسے ہوتا.....
شف یعہ جوتصورنی کی مورت سے کم یہ لگ رہی ت ھی .....اور دلہن کے ل یاس میں وہ س یدھا
راج نت کے دل میں ایر رہی ت ھی....
اور راج نت ت ھی کسی جویرو جوان سے کم یہ ت ھا.....وہ ت ھی ابنی م یال آپ ت ھا.....
وقار صاچب کو ابنی طرف م یوچہ تاکر راج نت نے تطروں کا ب یادلہ کر ل یا اور ضوفے کی اتک
طرف سرک گ یا تاکہ شف یعہ یرشکون ہو کر تنٹھ چانے....
ماشاءہللا کننی س یدر لگ رہی ہے ہماری نچی....کوشلبہ نے شف یعہ کی تالتیں لن نے اور اسے
ب یار کرنے ہونے کہا....
شف یعہ نے مخض مشکرانے یر اک یقا ک یا اور وقار صاچب کے اشارہ کرنے یر وہ راج نت کے
شاتھ ضوفے یر اتک کونے ج یکے تنٹھ گنی....
اس تار دوتوں نے اتک دوسرے کو دتک ھنے سے گریز گ یا....
تکاح کے تعد م یارک یاد د نبے اور وضول کرنے کا دور چال....
ت ت ط م
تیشنت راج نت شف یعہ قدرے ین طر آرہی ھی تا آنے کی اداکاری کر رہی ھی ہرچال
پ ت م
ک ھاتا ک ھانے کے تعد رچصنی کا سور ڈال....
عام دلہ یوں کے مقا تلے شف یعہ نے رونے دھونے سے جنی المکان اچن یاب ک یا....اور اسے
جود پہیں ببہ ت ھا کہ اسے کونی عم تا ماتوسی نے ک یوں پہیں آن گ ھیرا توقت رچصنی....
راج نت نے شف یعہ اور کوشلبہ کو اتک ہی تالکی میں بٹ ھاتا اور جود گ ھوڑے یر سوار ا نبے
ت ھکانے کی طرف یڑھ گ یا.....
ت
رات چب شف یعہ راج نت اور ا نبے مشیرکہ کمرے میں تلیگ یر نٹھی اس کے آنے کا اب یطار
کر رہی ت ھی تو اس کی تطر میز یر یڑی اتک توتلی یر یڑی....تا چا ہنے ہونے ت ھی وہ ات ھی اور
توتلی کو اب نی گرقت میں لے ل یا....
مچ ھے یہ ک ھولنی چا ہننے ت ھی تا پہیں؟؟...شف یعہ نے کسمکش کے عالم میں جود سے توح ھا....
ت
پہیں....یہ کہہ کر اس نے توتلی دوتارہ میز یر رکھ دی اور جود دوتارہ تلیگ یر چا نٹھی....
راج نت ت ھی آعاز میں گ ھیراتا ہوا لگا ل یکن شف یعہ کی تطرئں اسے یہ دتکھ تاتیں....
کمرے میں بٹم اتدھیرا ت ھا....ل یکن اب یا ت ھی پہیں کہ دو تفوس اتک دوسرے کو یہ دتکھ
تاتیں....
شف یعہ....راج نت نے جود کو کم یوز ک یا اور شف یعہ کے قربب تنٹھ کر اسے محاطب ک یا....
اب یا تام سن کر پہلی تار شف یعہ کا دل یشلیاں توڑ کر تاہر تکلنے واال ہوگ یا ت ھا....
اس نے ت ھوک تگال اور تا مسکل ابنی گ ھنی تلکیں ات ھا کر راج نت کی چابب دتک ھا....
مچ ھے ک یوں گ ھور رہے ہو.....راج نت کی تطروں سے یزل ہوکر شف یعہ نے یرو تھے اتداز میں
کہا....
ارے ہاں یہ توتلی تو ہمیں ماں نے دی ت ھی ....راج نت نے تغیر تو حھے ہی شف یعہ کے
ذہن میں ا تھے ہی جواب دے دتا.....
راج نت ات ھا اور میز سے وہ توتلی ات ھا کر شف یعہ کے تالکل شا منے آکر تنٹھ گ یا....
چلو دتک ھنے ہیں کہ اس میں ک یا ہے...راج نت نے اکشابٹم نٹ کے شاتھ کہا....اور توتلی کو
ک ھوال
راج نت نے اس میں سے جو چیز یرآمد کی اسے دتکھ کر دوتوں کا مبہ مبہ کھال کا کھال رہ
گ یا.....
یہ تو پہت جوتصورت ہے....شف یعہ نے اس چیز کو ا نبے ہات ھوں میں لے کر جوسی سے
کہا.....
اس توتلی میں سے اتک ہللا کے تام کا الکٹ تکال ت ھا جو کہ سونے کا ت ھا اور اس میں طرح
طرح کے قٹمنی بٹ ھر تصب کنے گنے تھے......
شف یعہ نے وہ الکٹ راج نت کے گلے میں پہ یاتا اور اسے دتدہ ز بب تطروں سے دتک ھنے
لگی.....
راج نت نے شف یعہ کو ابنی تاپہوں کے چصار میں ل یا اور اشکی تیشانی یر ابنی مج نت کی مہر
ب نت کی....
اسے عرصے کے دوران وہ شف یعہ سے قرآن تاک کی تالوت کرتا ت ھی س یک ھیا رہا......
م
راج نت کی زتدگی آج کمل ہوچکی ت ھی اسے اب کسی چیز کی طلب یہ ت ھی....
شف یعہ اور راج نت اب اتک ہو چکے تھے....اور کوشلبہ ت ھی اب اب نی ذمہ دارتاں توری کر کے
شکون قلب چاصل کر کے ہللا کی طرف رجوع کر گنی ت ھی.....
جٹم شد .