Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 7

‫جنگل میں شیر نے حکم جاری کیا کہ آج سے ہر سینئر جانور جونئیر جانور کو چیک کر سکتا ہے بلکہ سزا بھی

دے‬

‫😒‬ ‫😈‬
‫سکتا‪...‬‬

‫😢‬ ‫😈‬
‫باقی جانورں نے تو اسے نارمل لیا‪ .‬لیکن بندر نے خرگوش پکڑ لیا اور رکھ کے چپیڑ ماری‪...‬‬
‫اور پوچھا کہ ٹوپی کیوں نہیں پہنی‪...‬؟‬

‫😕‬
‫خرگوش بوال‪ ...‬سر میرے کان لمبے ہیں اس لیے نہیں پہن سکتا‪...‬‬
‫بندر نے کہا اوکے جاو‪...‬‬

‫😢😓‬ ‫😕‬
‫اگلے دن پھر خرگوش چہل قدمی کر رہا تھا‪ .‬بندر نے اسے بالیا اور رکھ کے ایک کان کے نیچے دی اور پوچھا ٹوپی کیوں‬
‫نہیں پہنی‪...‬‬

‫👿‬
‫خرگوش نے روتے ہوے کہا‪ ....‬سر کل بھی بتایا تھا کہ کان لمبے ہیں نہیں پہن سکتا‪...‬‬
‫بندر نے کہا اوکے‪ .‬دفعہ ہو جاو‪...‬‬

‫کرتے‪...‬کے😡پاس گیا اور ساری کہانی سنائی‪😭...‬‬


‫تیسرے دن پھر بندر نے یہی حرکت کی‪ .‬تو خرگوش شیر‬
‫شیر نے بندر کو بالیا اور کہا ایسے تھوڑی چیک‬

‫الے‪...‬والی😒کیوں نہیں الئے‪😒...‬‬ ‫چپیڑ اور کہو چٹنی کیوں نہیں الئے‪😁...‬‬
‫اور بھی سو طریقے ہیں جیسا کہ تم خرگوش کو بالؤ اور کہو جاو سموسے الؤ‪ .‬اگر وہ صرف سموسے الئے تو پھڑکا دو‬

‫فرض کرو اگر وہ دہی والی چٹنی لے آئے تو لگاو چپیڑ اور کہو آلو بخارے‬
‫اور اگر وہ آلو بخارے والی لے آے تو ٹکا دینا کہ دہی والی کیوں نہیں‬

‫خرگوش نے یہ ساری گفتگو سن لی‪😯...‬‬


‫اگلے دن بندر نے خرگوش کو بالیا اور کہا جاو سموسے الؤ‪!...‬‬
‫خرگوش بھاگا بھاگا سموسے لے آیا‪.‬‬

‫بندر نے پوچھا‪ ...‬چٹنی الئے ہو‪...‬؟‬

‫😊‬ ‫😏‬ ‫خرگوش بوال‪ ...‬ہاں سر ☺‬


‫بندر نے پھر پوچھا‪ ...‬کون سی‬
‫خرگوش بوال‪ ..‬سر دہی والی اور آلو بخارے والی دونوں لے کر آیا ہوں‪☺....‬‬

‫بندر نے رکھ کے ایک چپیڑ ماری اور پوچھا‪....‬‬

‫😜😝😛😂😂😂😂😂‬
‫توں اے دس ٹوپی کیوں نہی پائی؟؟؟‬

‫ﺟﺞﻣﻠﺰﻡ‪: :‬ﻗﺘﻞﻣﯿﮟﮐﺲﻧﮯﻧﮯﻗﺘﻞ ﮐﯿﺎﮐﯿﺎ؟😱😏‬


‫ﺟﺞ ‪ :‬ﻻﺵ ﮐﮩﺎﮞ ﮨﮯ؟😏‬
‫ﺟﻼﺋﯽﺩﯼﺗﮭﯽ😱😏‬ ‫😱‬ ‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻻﺵ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﻼﺩﯼ‬
‫ﺟﺞ ‪ :‬ﻭﮦ ﺟﮕﮧ ﺩﮐﮭﺎﺅ ﺟﮩﺎﮞ ﻻﺵ‬

‫ﮐﺪﮬﺮﺩﯼﮨﮯ؟😱😏‬
‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻭﮦ ﺳﺎﺭﯼ ﺯﻣﯿﻦ ﮐﮭﻮﺩ‬
‫ﺟﺞ ‪ :‬ﺗﻮ ﮐﮭﻮﺩﯼ ﮨﻮﺋﯽ ﻣﭩﯽ‬

‫ﺳﮯﮨﮯ؟😏ﻣﮑﺎﻥ😏 ﺑﻨﺎ ﻟﯿﺎ😱‬


‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﯾﻨﭧ ﺑﻨﺎ‬
‫ﺟﺞ ‪ :‬ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﯾﻨﭧ ﺩﮐﮭﺎﺅ‬
‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﻥ‬

‫ﮐﺪﮬﺮﮐﺪﮬﺮﮔﺮﮨﮯ؟ﮔﯿﺎ😏😱‬ ‫ﺟﺞ ‪ :‬ﻭﮦ ﻣﮑﺎﻥ‬


‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﺯﻟﺰﻟﮯ ﻣﯿﮟ‬

‫ﺑﯿﭽﺎ؟ﺑﯿﭻ😏ﺩﯾﺎ😱‬ ‫ﺟﺞ ‪ :‬ﺗﻮ ﻣﻠﺒﮧ‬


‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻭﮦ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ‬

‫ﻣﺎﺭﺍﮐﻮﮐﻮﮔﯿﺎﺑﻼﺅ😱😱😏‬
‫ﺟﺞ ‪ :‬ﮐﺲ ﮐﻮ‬
‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﭘﮍﻭﺳﯽ‬
‫ﺟﺞ ‪ :‬ﭘﮍﻭﺳﯽ‬

‫ﻣﺎﺭﺍ؟😱😏‬ ‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻭﮦ‬


‫ﺟﺞ ‪ :‬ﮐﺲ ﻧﮯ‬

‫😱😱‬ ‫ﮨﮯ؟ ﺩﯼ😏‬ ‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﺎﺭﺍ‬


‫ﺟﺞ ‪ :‬ﺗﻮ ﻻﺵ ﮐﺪﮬﺮ‬
‫ﻣﻠﺰﻡ ‪ :‬ﻻﺵ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﻼ‬
‫ﺟﺞ ‪ :‬کتے دیا پترا ۔۔۔فیر شروع توں شروع ہون لگا اے‬

‫ﺳﭩﺮﺍﺋﯿﮏ؟ﮐﻮﺋﯽ ﺛﺒﻮﺕ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﮮ ﺭﮨﺎ😂😂😂😂😂😂😂‬ ‫! ﺗﻮ ﻗﺘﻞ کیتا اے ﯾﺎ ﺳﺮﺟﯿﮑﻞ‬


‫ﻗﺘﻞ ﮐﻮ ﻗﺒﻮﻝ ﺑﮭﯽ ﮐﺌﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ‬

‫پی ٹی آئی کے دوستوں کو حکومتی کارکرگی کا پوچھو تو ایسے جواب آتے ہیں🤣🤣🤣‬

‫[‪ :PM] +92 333 6903898 3:45 ,4/23‬ایک انگریز کو بچپن سے ہی یہ خوف تھا کہ جب وہ سوتا ہے تو اس کے بیڈ‬
‫کے نیچے کوئی ہوتا ہے لیکن بڑا ہونے کے بعد اس کا یہ خوف دور نہ ہوا‪.‬‬
‫بڑی سوچ بچار کے بعد وہ ایک ماہر نفسیات کے پاس گیا اور اسے اپنا مسئلہ بتایا کہ کوئی حل بتائیں نہیں تو میں اس خوف‬
‫سے پاگل ہو جاؤنگا‪.‬‬
‫ماہر نفسیات نے اسے کہا کہ مجھ سے عالج کروا لو‪ .‬ایک سال میں تمہارا یہ مسئلہ گارنٹی کے ساتھ حل ہو جائے گا‪ .‬بس‬
‫ہفتے میں تین دن تمہیں آنا ہو گا میرے پاس‪.‬‬

‫انگریز نے پوچھا اور آپ کی فیس کتنی ہو گی‪.‬‬


‫‪ 200‬ڈالر فی وزٹ‪ ،‬ماہر نفسیات نے بتایا‪.‬‬

‫ہمممممم‪ ،‬چلیں میں سوچ کر بتاتا ہوں‪ ،‬انگریز بوال‪.‬‬

‫پھر کوئی ایک سال بعد اس گورے اور ماہر نفسیات کی کسی فنکشن پر مالقات ہوئی تو ماہر نفسیات نے پوچھا کہ تم آئے‬
‫نہیں میرے پاس‪.‬‬

‫😎‬
‫گورے نے جواب دیا کہ میرا وہ مسئلہ میرے ایک پاکستانی دوست نے صرف "ایک بریانی کی پلیٹ اور ایک بوتل" پر دور‬
‫کروا دیا اور آپ کی فیس کے پیسے بچا کر میں نے گاڑی بھی خرید لی ہے‬
‫😐😐😐‬‫ماہر نفسیات نے بڑی حیرانی سے پوچھا‪ :‬بھئی اس نے ایسا کیا عالج بتایا مجھے بھی بتاؤ پلیز‬
‫گورا‪ :‬پاکستانی دوست نے مشورہ دیا کہ بیڈ بیچ دو اور فرش پر گدا ڈال کر سویا کرو‪.‬‬
‫[‪:PM] +92 302 8953802 5:41 ,4/23‬‬

‫گردن راوی ‪،‬‬


‫ِ‬ ‫دروغ بر‬
‫استاد ذوق کے ہاں ایک لڑکا نوکر ہوا‪ ،‬نہایت ذہین اور بال کا زود گو۔ استاد ذوق کے گھر عصر کے وقت شعراء کی محفل ہوا‬
‫کرتی تھی‪ ،‬یہ لڑکا بھی وہاں حقہ پانی کے لیے آتا جاتا رہتا تھا۔ شعراء کو سنتے سنتے اس نے بھی مصرعے کہنے شروع‬
‫اہل محفل کو رفتہ رفتہ احساس ہونے لگا کہ جو مصرع اس لڑکے کے‬ ‫کردیے۔ طبیعت رواں تھی فی البدیہہ مصرع لگاتا تھا۔ ِ‬
‫کان میں پڑتا ہے اس پر یہ گرہ کرتا ہے ۔‬
‫ایک دن سب نے طے کیا کہ ایسا مصرع رکھا جائے کہ اس پر گرہ لگانا آسان نہ ہو‪ ،‬سب نے اپنے اپنے مصرعے کہے مگر‬
‫تشفی نہ ہوئی ‪ ،‬استاد ذوق سے مصرع کہنے کی فرائش کی گئی‪ ،‬استاد نے مصرع کہا۔‬
‫ع۔ چار سرخ و چار سبز و دو سفید و دو سیاہ‬
‫حاضرین متفق ہوئے کہ اس پر گرہ لگانا آسان نہیں ہے۔ جب وہ لڑکا چلم لیے حاضر ہوا تو کسی نے مصرع پڑھا۔ مگر لڑکا‬
‫خاموش رہا حاضرین میں سے کسی نے کہا " کیوں میاں ؟ آج مصرع نہیں لگاتے ؟"‬
‫کہنے لگا " حضور مصرع تو لگادوں استاد کی ناراضگی کا ڈر ہے "‬
‫کہا " ہم زمہ دار ہیں تم مصرع لگاو"‬
‫کہنے لگا " ہر چند میری مالزمت جاتی ہے مگر مصرع یوں ہے۔‬
‫ع۔‬
‫" ذوق نے انڈے دیے بچے نکالے رنگ برنگ‬

‫😂😂😂😂😂😂‬
‫چار سرخ و چار سبز و دو سفید و دو سیاہ"‬

‫طالب يبحث عن العمل عند وزير‬


‫أسئلة الوزير‬
‫الوزير ما سمك يا طالب؟‬
‫الطالب إسمي ميم وعين‬
‫الوزير ماهذا االسم؟‬
‫الطالب يعني محمود عباس‬
‫الوزير مااسم أبيك؟‬
‫الطالب إسمه ميم و عين‬
‫الوزير ما هذا اإلسم أيضا ً‬
‫الطالب يعني محمد عيال‬
‫الوزير ما اسم أمك؟‬
‫الطالب اسمها ميم و عين‬
‫الوزير عجيب أنت ماهذا االسم أيضا ً‬
‫الطالب يعني مريم عيال‬
‫والوزير ما هو سبب حضورك هنا اليوم؟‬
‫الطالب السبب هو ميم و عين‬
‫الوزير ماهذا أيضا ً يا أنت ؟‬
‫الطالب يعني مال و عمل‬
‫الوزير ما هو شهادتك؟‬
‫الطالب ميم وعين‬
‫الوزير عجيب َت َكـل ْم جي ًدا يا أنت ما هذه الشهادة أيضا ً‬
‫الطالب يعني ممتازة عالية‬
‫َ‬
‫درست يا أنت؟‬ ‫الوزير أين‬
‫ُ‬
‫الطالب درست في ميم وعين‬
‫الوزير ما ذا تعني؟‬
‫الطالب يعني في مدرسة َعا َّم ٍة‬
‫الوزير ال بأس إذهب وارجع غدا‬
‫وجدت جوابي في أسئلتِك؟‬ ‫َ‬ ‫الطالب يا وزير كيف‬
‫الوزير كأن عندك ميم و عين‬
‫الطالب يا وزير ماذا تعني؟‬
‫عقل‬
‫ٍ‬ ‫ُ‬
‫ة‬ ‫مشكل‬ ‫يعني‬ ‫الوزير عندك ميم و عين‬

‫فأنت القارئ أيضا ميم وعين يعني مشوشٌ وعالِ ٌم‬


‫ْ‬
‫فبعد القراء ترسله إلى ميم وعين يعني مجموعة عِ ل ِميَّة‬
‫كي يكون الناس ميم وعين يعني مسرورين عامتهم‬

‫هذه ترتيبات ميم و فاء‬


‫يعني مشوش فيلسوف‬

‫📖😀😀😀😀😀😀‬
‫ُ‬
‫شـــــ‪K‬ــــــــــرً ا وبارك هللا لكم في ميم وعين‬
‫يعني في المال✉ والعلم‬
‫*منقول* سلیمان اورکزئی‬

‫😄😀😄😜بد سے بدنام برا 😀😄😆‬


‫ایک غریب آدمی روزانہ ایک کاغذ پر‬

‫😜😂‬ ‫“اے میرے پروردگار مجھے ایک الکھ روپے بھیج دے”‬
‫لکھ کر ایک غبارے کے ساتھ باندھ دیتا اور آسمان کی طرف اڑا دیتا تھا‬

‫😂‬
‫۔ غبارہ اڑتا ہوا پولیس اسٹیشن کے اوپر سے گذرتا تو پولیس والے اس غبارے کو پکڑ کر پرچی میں لکھی ہوئی عبارت کو‬
‫پڑھتے اور اس غریب اور بھولے بھالے آدمی کی دعا پر ہنستے۔‬
‫ایک روز پولیس والوں نے غبارے میں رکھی پرچی میں لکھی دعا پڑھ کر سوچا کہ کیوں نہ اس غریب آدمی کی مدد کی‬
‫جائے‬ ‫😂‬
‫‪ ،‬سب پولیس والوں نے ملکر چندہ کیا تو بمشکل پچاس ہزار روپے جمع کیئے اور اس غریب آدمی کے گھر جا کر رقم دے‬

‫ً‬
‫دوسرے روز پولیس والوں نے پھر غبارہ دیکھا تو حیران ہوئے اور اسے فورا پکڑا اور اس میں لکھی عبارت پڑھی تو انکے‬
‫آئے۔‬ ‫😜😂‬
‫ہوش اڑ گئے‬
‫۔ اس میں لکھا تھا‬ ‫😛‬
‫😂‬
‫“ یا رب العالمین آپکی بھیجی ہوئی رقم مل تو گئی لیکن آپکو یہ رقم پولیس والوں کے ہاتھ نہیں بھیجنی چاہیئے تھی‬
‫‪ ،‬حرام خور اس میں سے آدھی رقم کھا گئے‪? ---‬‬

‫التاريخ 😊‬ ‫😊 ابتسامات من‬


‫‪............................‬‬

‫‪ ,‬وقف أعرابي معوج الفم أمام أحد الوالة فألقى عليه قصيدة في الثناء عليه التماسا ً لمكافأة‬
‫‪.‬و لكن الوالي لم يعطه شيئا ً و سأله ‪ ،‬ما بال فمك معوجا ً ؟‬

‫‪ .‬فرد الشاعر ‪ :‬لعله عقوبة من هللا لكثرة الثناء بالباطل على بعض الناس‬

‫‪.....................................‬‬

‫‪ ،‬كان أحد األمراء يصلي خلف إمام يطيل في القراءة‬


‫‪ ،‬فنهره األمير أمام الناس ‪ ،‬و قال له‬
‫‪ ،‬ال تقرأ في الركعة الواحدة إال بآية واحدة ‪ .‬فصلى بهم المغرب‬
‫و بعد أن قرأ الفاتحة قرأ قوله تعالى ‪َ { :‬و َقالُوا َر َّب َنا ِإ َّنا َأ َطعْ َنا َسادَ َت َنا َو ُك َب َراء َنا َفَأ َ‬
‫ضلُّو َنا الس َِّبياَل } األحزاب‪67‬‬

‫ب َو ْال َع ْن ُه ْم َلعْ نا ً َك ِبيراً } األحزاب‪68‬‬


‫ْن م َِن ْال َع َذا ِ‬
‫‪ ،‬و بعد أن قرأ الفاتحة في الركعة الثانية قرأ قوله تعالى ‪َ { :‬ر َّب َنا آت ِِه ْم ضِ عْ َفي ِ‬
‫‪ .‬فقال له األمير يا هذا ‪ :‬طول ما شئت و اقرأ ما شئت ‪ ،‬غير هاتين اآليتين‬

‫‪................................‬‬

‫‪ :‬كان الحجاج بن يوسف الثقفي يستحم بالنهر فأشرف على الغرق فأنقذه أحد العمارة و عندما حمله إلى البر قال له الحجاج‬
‫اطلب ما تشاء فطلبك مجاب‬

‫فقال الرجل ‪ :‬و من أنت حتى تجيب لي أي طلب ؟‬


‫‪ .‬قال ‪ :‬أنا الحجاج الثقفى‬
‫‪ .‬قال له ‪ :‬طلبي الوحيد أنني سألتك باهلل أن ال تخبر أحداً أنني أنقذتك‬

‫‪..................................‬‬

‫‪ .‬استأجر رجل دارا للسكن و كان خشب السقف قديما ً باليا ً فكان يتفرقع كثيراً ‪ ،‬فلما جاء صاحب الدار يطالبه األجرة‬
‫‪ !!.‬قال له ‪ :‬أصلح هذا السقف فإنه يتفرقع‬
‫‪ .‬قال ‪ :‬ال تخف و ال بأس عليك فإنه يسبح هللا‬
‫‪ .‬فقال له ‪ :‬أخشى أن تدركه الخشية فيسجد‬

‫‪.............................‬‬

‫‪ ،‬سأل مسكين أعرابيا أن يعطيه حاجة‬


‫‪ .‬فقال ‪ :‬ليس عندي ما أعطيه للغير فالذي عندي أنا أحق الناس به‬

‫فقال السائل ‪ :‬أين الذين يؤثرون على أنفسهم ؟‬


‫‪ .‬فقال األعرابي ‪ :‬ذهبوا مع الذين ال يسألون الناس إلحافا ً‬

‫مسئلہ پوچھنے آیا کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی ھے جو لنگڑی نکلی ھے ‪ ،‬تو 🌸‬ ‫‪ -‬علماء کی دل لگیاں 🌸‬
‫امام شعبی کے پاس ایک شخص‬
‫کیا میں اس کو واپس کر سکتا ھوں ؟‬

‫🌸‬ ‫‪ -‬آپ نے فرمایا کہ اگر تو اس کے ساتھ ریس لگانا چاھتا ھے تو پھر بےشک واپس کر دے‬
‫امام شعبی سے ایک آدمی نے پوچھا کہ کیا احرام واال شخص اپنے بدن کو خارش کر سکتا ھے ؟‬
‫آپ نے فرمایا کہ ھاں بالکل کر سکتا ھے ‪ -‬سوالی نے پوچھا کہ کس حد تک کر سکتا ھے؟ امام شعبی نے فرمایا کہ جب تک‬

‫🌸‬ ‫‪ -‬اس کی ھڈیاں نظر آنا شروع ھو جائیں‬


‫امام شعبی سے سوال کیا گیا کہ داڑھی پر مسح کیسے کرنا چاہیے؟ آپ نے جواب دیا کہ انگلیوں سے خالل کرنا چاھئے‬
‫‪ ،‬اس پر اس نے کہا کہ اس میں شک رھتا ھے کہ شاید ٹھیک طریقے سے گیلی نہ ھوئی ھو ؟ اس پر آپ نے فرمایا کہ ایسی‬

‫چاھئے یا 🌸‬ ‫‪ -‬صورت میں داڑھی کو ابتدائی رات میں ھی بھگو دینا چاہئے‬
‫امام ابوحنیفہ کے پاس ایک شخص مسئلہ پوچھنے آیا کہ جب نہر میں نہایا جائے تو منہ قبلے کی طرف کرنا‬

‫🌸‬ ‫‪ -‬دوسری طرف ؟ آپ نے فرمایا کہ بہتر ھے منہ کپڑوں کی طرف رکھنا چاھئے تا کہ کوئی چرا کر نہ لے جائے‬
‫ایک طالب علم شیخ ناصر الدین االلبانی کے ساتھ ان کی کار میں بیٹھ گیا ‪ -‬شیخ گاڑی بہت تیر چالتے تھے ‪ ،‬تھوڑی دیر‬
‫بعد طالب علم نے گھبرا کر کہا کہ شیخ اسپیڈ کم‪.‬کریں شیخ بن باز کا فتوی ھے کہ زیادہ اسپیڈ " القاء بالنفس الی التھلکہ" یعنی‬
‫ِ‬
‫جان کو ھالکت میں ڈالنے کے ضمن میں آتا ھے ‪ -‬اس پر شیخ البانی نے ھنس کر کہا کہ یہ فتوی اس شخص کا ھے جس کو‬
‫ڈرائیونگ کے ذوق کا تجربہ نہیں‪ ،‬طالب علم نے کہا کہ یہ بات بن باز کو بتا دوں ؟ آپ نے فرمایا کہ بالکل بتا دو ‪ ،‬جب بن‬
‫باز کو بتایا گیا تو انہوں نے ھنس کر کہا کہ ان سے کہہ دینا کہ یہ فتوی اس کا ھے جس کو ابھی دیت دینے کا کوئی تجربہ‬
‫) نہیں ـ( ترجمۃ السدحان للشیخ بن باز‬
‫🌸‬ ‫شیخ ابن عثیمین اور بن باز ایک مجلس میں اکٹھے تھے کہ ایک شخص نے سوال کیا کہ اس کا ایک دوست کہتا ھے کہ‬
‫وہ ایک آلہ ایجاد کرنا چاھتا ھے جو نماز میں غلطی پر ٹوک دے گا ‪ ،‬تو کیا ایسا آلہ بنانا جائز ھے ؟ اس پر بن باز تو خاموش‬
‫رھے مگر شیخ صالح بن عثیمین ھنس پڑے اور اس کو بوال کہ اپنے دوست سے پوچھو کہ وہ آلہ غلطی پر سبحان ہللا کہے گا‬

‫🌸‬ ‫یا تالی بجائے گا ؟‬


‫ابن عثیمین سے ایک شخص نے پوچھا کہ بندہ جب دعا کر لے تو کیا کرے ؟‬
‫‪ .‬شیخ نے جواب دیا کہ ہاتھ نیچے کر لے‬

‫🌸‬ ‫ایک شخص نے شیخ ابن عثیمین سے پوچھا کہ اگر کیسٹ میں قرآن سنا جائے تو کیا سجدے والی آیت پر سجدہ کرنا‬
‫‪.‬‬

‫🌸‬ ‫‪ -‬چاہئے؟ آپ نے فرمایا کہ ھاں لیکن اس شرط پر کہ کیسٹ بھی سجدہ کرے‬
‫شیخ ابن عثیمین نکاح کے موضوع پر درس دے رھے تھے ‪ ،‬درس کے بعد ایک شخص نے سوال کیا کہ اگر میں شادی‬
‫کرتا ھوں اور بعد میں پتہ چلتا ھے کہ میری بیوی کے دانت نہیں ھیں تو کیا نکاح فسخ کرنے کے لئے یہ وجہ معقول و‬

‫🌸‬ ‫‪ -‬مناسب ھے ؟ اس پر شیخ نے جواب دیا کہ ایسی بیوی تو غنیمت ھے جس سے تجھے کاٹنے کا خدشہ نہ ھو‬
‫ابن عثیمین ایک دفعہ مکہ میں ٹیکسی پر سوار ھوئے ‪،‬قطار کافی طویل تھی تو ٹیکسی ڈرائیور نے وقت گزاری کے لئے‬
‫بات چیت شروع کر دی اور کہنے لگا کہ شیخ آپ نے ھمیں اپنے اسم کریم سے ابھی تک متعارف نہیں کرایا ‪ -‬وہ شیخ کو‬
‫چہرے سے پہچانتا نہیں تھا ‪ ،‬شیخ نے جواب دیا " محمد بن صالح بن عثیمین ‪ -‬اس پر ٹیکسی ڈرائیور بوال ‪،‬ما شاء ہللا آپ نے‬
‫ھماری ٹیکسی میں بیٹھ کر بڑی عزت دی ‪ ،‬ناچیز کو عبدالعزیز ابن باز کہتے ھیں ‪ -‬ڈرائیور یہ سمجھ رھا تھا کہ شیخ نے اس‬
‫کے ساتھ مذاق کر رھے ھیں ‪ ،‬اس پر شیخ عثیمین ھنس کر بولے کہ ابن باز تو نابینا ھیں بھال ٹیکسی کیسے چال سکتے ھیں‬
‫؟ اس پر ڈرائیورنے کہا جس طرح شیخ ابن عثیمین ریاض میں ھو کر مکے کی ٹیکسی میں بیٹھے ھیں ‪ ،‬جس پر شیخ نے اس‬
‫‪ -‬کو یقین دال دیا کہ وہ واقعی شیخ ابن عثیمین ھی ھیں‬
‫منقول‬

You might also like