Professional Documents
Culture Documents
شہادت ثالثہ در تشہد اور مصباح المتھجد اور کتاب فقہ الرضا
شہادت ثالثہ در تشہد اور مصباح المتھجد اور کتاب فقہ الرضا
شہادت ثالثہ در تشہد اور مصباح المتھجد اور کتاب فقہ الرضا
JAN
28
-شہادت ثالثہ در تشہد اور مصباح المتھجد اور کتاب فقہ الرضا
Shahadat-e-Salisa aur Misbah
ul Mutahjid aur Fiqh ur Raza
غالی حضرات شہادت ثالثہ در تشہد کے اثبات میں بیان کرتے ہیں کہ شیخ طوسی (رہ) نے مصباح المتھجد میں جو
تشہد بیان کیا ہے اس میں شہادت ثالثہ کی گواہی کا ذکر موجود ہے مگر جب ہم مصباح المتھجد کی جانب رجوع کرتے
ہیں تو اس میں موجود تشہد میں کہیں بھی شہادت ثالثہ کا ذکر نہیں پاتے ہیں بلکہ وہاں تشہد اس طرح مروی ہے
مصباح المتھجد //طوسی (ر) //تحقیق :الشیخ حسین االعلمی//ص //54طبع ثانیہ //2004موسستہ االعلمی
للمطبوعات بیروت
مومنین مالحظہ کریں کہ غالۃ کس قدر جھوٹ اور خیانت کرتے ہیں ،یہاں پر ہم کو امام صادق (ع) کا فرمان یاد آتا ہے
کہ
امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں :بعض غالی اس قدر جھوٹے ہیں کہ شیطان کو بھی ان کے جھوٹ کی ضرورت پڑ
جاتی ہے
اب یہاں پر غالۃ ,مومنین کو دھوکہ دیتے ہیں کہ آیت ہللا بروجردی (ر) نے اپنی کتاب جامع احادیث الشیعہ میں جو
تشہد مصباح المتھجد کے حوالے سے نقل کیا ہے اس میں شہادت ثالثہ کا ذکر ہے
غالۃ کا رد
سب سے پہلی خیانت جو غالۃ کرتے ہیں کہ وہ جامع احادیث الشیعہ کو آقائی بروجردی کی کتاب بتاتے ہیں حاالنکہ یہ
احکام الشریعة اور اس میں
ِ کتاب آقائی بروجردی کی نہیں ہے بلکہ اس کتاب کا مکمل نام ہے جامع احادیث الشیعة فی
فقہی احادیث کو جمع کرنے والے مئولف کا نام ہے :اسماعیل ّ
معزی مالیری
اصل میں یہ کتاب آیت ہللا بروجردی (ر) کے خرچے پر چھپی تھی ،اس میں احادیث کو جمع کرنے والے کوئی اور
عالم ہیں
جامع احادیث الشیعہ کے پہلے ایڈیشن میں جو تشہد مصباح المتھجد سے نقل کیا گیا اس میں شہادت ثالثہ درج تھا مگر
معز ی مالیری نے مصباح المتھجد کے مخطوطات سے مزید تحقیق کر کے دوسرے ایڈیشن میں خود جناب اسماعیل ّ
اس کی اصالح کر دی اور یہ بات انھوں نے خود جامع احادیث الشیعہ کے دوسرے ایڈیشن میں اس کی وضاحت کی
ہے
اصل میں مصباح المتھجد کا ایک نسخہ جو کویت سے شیخیوں کی زیر نگرانی چھاپہ تھا اس نسخہ میں شہادت ثالثہ کا
معزی مالیری نے اس کواضافہ کیا گیا تھا ،اور جامع احادیث الشیعہ کے پہلے ایڈیشن میں مولف جناب اسماعیل ّ
درج کیا تھا مگر جب مصباح المتھجد کے پرانے نسخے اور مخطوطات سے تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ شیخی
غالۃ کی خیانت ہے تو بعد میں جامع احادیث الشیعہ کے دوسرے ایڈیشن میں اس کی اصالح کر دی گئی ،تحقیق کے
معزی مالیری کا بیان دوسرے ایڈیشن میں دیکھ سکتے طالب حضرات جامع احادیث شیعہ کے مولف جناب اسماعیل ّ
ہیں
بالفرض ہم یہ مان لیں کہ مصباح المتھجد میں شیخ طوسی (ر) نے جو تشہد بیان کیا ہے اس میں شہادت ثالثہ کا ذکر
ہے (مگر حقیقت میں ایسا نہیں ہے) تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شیخ طوسی نے اپنی دو عظیم کتابیں" تہذیب االحکام
" اور " استبصار " میں کیوں نہیں نقل کیا شہادت ثالثہ واال تشہد ،جبکہ ان کتب میں بااسناد تشہد مروی ہے ٰٰ ،
حتی کہ
طویل تشہد جو ابو بصیر (ر) سے تہذیب میں مروی ہے اس میں بھی شہادت ثالثہ کا ذکر نہیں کیا ہے جبکہ مصباح
واال تشہد مرسال`` نقل کیا گیا ہے یعنی بغیر کسی سند کے نقل کیا گیا ہے .اصول حدیث و فقہ کے اصول کے تحت جو
تشہد تہذیب و استبصار میں نقل کیا گیا ہے وہ قابل اعتماد ہے اور اس سے استدالل کیا جائے گا جبکہ مصباح المتھجد
. واال تشہد مرسال`` نقل ہونے کی وجہ سے رد کر دیا جائے گا
الحمد ہللا ! تمام صحیح روایات سے یہ بات بخوبی ثابت ہوجاتی ہے کہ آئمہ معصومین (ع) کی نماز میں تشہد میں
شہادت ثالثہ کا کہیں ذکر نہیں پایا جاتا اور جو کوئی اس کو نماز میں تشہد میں پڑھتا ہے اس کی نماز باطل ہے اور وہ
دین میں بدعت کا مرتکب ہوتا ہے کیونکہ شہادت ثالثہ تشہد میں کسی بھی امام معصوم (ع) سے ثابت نہیں جیسا کہ
صحیح االسناد روایات سے واضح ہے
https://www.shiachat.com/forum/topic/235028219-the-book-fiqh-al-riza/
اپنی تسلی کے لئے مندرجہ ذیddل کتب سddے اسddتفادہ کیddا جddا سddکتا ہے۔ ان
تمام کتب میں تشہد میں شہادت ثالثہ کا کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔