آخرت پر ایمان-WPS Office

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 3

‫‪CE_2021‬‬

‫سوال‪2‬‬

‫آخرت پر ایمان‬

‫قیامت اور آخرت پر ایمان کی اہمیت کا اندازہ قرآن مجید کے ہر پڑھنے والے کو بٓاسانی ہو جاتا ہے جب وہ یہ دیکھتا ہے کہ قرآن‬
‫حکیم کا شاید ہی کوئی صفحہ ایسا ہو جس میں آخرت کا ذکر خفی یا جلی انداز میں موجود نہ ہو‪ .‬چنانچہ مصحف کے ہر صفحے پر‬
‫کسی نہ کسی اسلوب سے بعث بعد الموت‘ حشر و نشر‘ حساب@ کتاب‘ جزا و سزا اور جنت و دوزخ میں سے کسی نہ کسی کا ذکر‬
‫‪.‬الزما ً موجود ہے‬

‫آخرت پر ایمان قرآن کی روشنی میں‬

‫سورۃ البقرۃ کی آیت ‪۱۷۷‬‬


‫ہّٰلل‬
‫‪‘‘.‬و ٰل ِک َّن ۡالبِ َّر َم ۡن ٰا َمنَ ِبا ِ َو ۡالیَ ۡو ِم ااۡل ٰ ِخ ِر ’’بلکہ حقیقی نیکی تو اس کی ہے جو ایمان الیا ہللا پر اور ِ‬
‫یوم آخر پر‬ ‫َ‬

‫سورٔہ لقمان‬

‫ی ۡال َم ِ‬
‫ص ۡی ُر ﴿‪’’ ﴾۱۴‬میری ہی طرف لوٹنا ہے‬ ‫‘‘‪.‬اِلَ َّ‬

‫ی َم ۡر ِج ُع ُکمۡ فَاُنَبِّئُ ُکمۡ بِ َما ُک ۡنتُمۡ ت َۡع َملُ ۡونَ ﴿‪۱۵‬‬


‫﴾ثُ َّم اِلَ َّ‬

‫‘‘‪.‬پھر میری ہی طرف تم سب کو آنا ہے‘ پھر میں تم سب کو جتال دوں گا جو کچھ تم کرتے رہے تھے’’‬

‫سورۃ الفاتحہ‬

‫ک یَ ۡو ِم الد ِّۡی ِن ؕ﴿‪’’ ﴾۳‬جزا و سزا کے دن کا مالک‬


‫‘‘‪.‬مٰ لِ ِ‬

‫‪:‬لیکن آخرت پر ایمان کا ذکر ہوا اِن الفاظ کے ذریعے کہ‬

‫﴾ َو بِااۡل ٰ ِخ َر ِۃ ہُمۡ ی ُۡوقِنُ ۡونَ ؕ﴿‪۴‬‬

‫‘‘‪.‬اور وہ آخرت پریقین رکھتے ہیں’’‬

‫آخرت کے معنی و مفہوم‬

‫لغت میں لفظ آخرت کا جو مطلب پایا جاتا ہے وہ ہے بعد میں آنے والی چیز۔ شریعت کی اصطالح میں آخر سے مراد ہے کہ یہ دنیا‬
‫ایک دن ختم ہوجائے گی اور مرنے کے بعد ایک دن تمام لوگوں کو دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔ اور ان اعمال کی بنیاد پر ان کا فیصلہ‬
‫کیا جائے گا کہ وہ حسرت کے عالم میں جھونک دئیے جائیں یا خوشی و مسرت کی جہت میں داخل ہوں۔ اس بات پر بغیر کسی شک‬
‫و شبہ کے یقین و اعمال رکھنے کو عقیدہ آخرت کہتے ہیں۔‬

‫عقیدہ آخرت پر ایمان النے کا مطلب‬

‫آخر پر ایمان النے کا مفہوم یہ ہے کہ ہم ان پانچ چیزوں پر مکمل ایمان لے آئیں اور بغیر کسی شک و شبہ کے ان کو تسلیم‬

‫‪:‬کرلیں‬

‫ایک دن ہللا تعالی تمام عالم اور اس کی مخلوقات کو مٹا دے گا۔ اس دن کا نام قیامت ہے۔ )‪(۱‬‬
‫پھر وہ سب کو ایک دوسری زندگی بخشے گا اور سب لوگ ہللا کے سا منے حاضر ہونگے۔ )‪(۲‬‬

‫تمام لوگوں نے اس دنیوی زندگی میں جو کچھ کیا ہے اس کا نامہ اعمال خدا کی عدالت میں پیش ہوگا ‪(۳‬‬

‫)ہللا تعالی ہر شخص کے اچھے اور برے عمل کا وزن فرمائے گا۔ اور اس کے مطابق بخشش یا سزا ملے گی )‪(۴‬‬

‫جن لوگوں کی بخشش ہوجائے گی وہ جنت میں جائیں گے۔ اور جن کو سزا دی جائے گی وہ دوزخ میں جائیں گے‪5‬‬

‫انسانی فطرت کا تقاضہ – آخرت‬

‫ت انسانی تقاضہ کرتی ہے کہ ہم جو نیک کام کرتے ہیں یا برے کاموں سے بچتے ہیں ان کا صلہ بھی ضرور ملنا چاہئے۔‬ ‫اب یہ فطر ِ‬
‫چاہے وہ جیسے بھی اور جس صورت میں ہو۔ اسی انسانی فطرت کو م ِدنظر رکھتے ہوئے دنیا کے واحد مکمل دین نے آخرت کا‬
‫واضح ترین نقشہ پیش کیا اور انسانی تقاضوں کی تسکین کے لئے جنت اور جہنم بنایا اور ان کا نظریہ پیش کیا‬

‫‪:‬قرآن مجید میں ارشان باری تعالی ہے‬

‫جن لوگوں نے نیک کام کئے پس ان کے لئے ان کے رب کے پاس اجر ہے۔‬

‫‪:‬سرو ِر کائنات حضرت محمد صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد ہے‬

‫خدا کی قسم دنیا آخرت کے مقابلے میں ایسی ہے جیسے تم میں سے کوئی اپنی اس انگلی کو سمندر میں ڈالے اور اور پھر دیکھے‬
‫کہ وہ کتنا پانی لے کر لوٹا ہے‬

‫عقیدہ آخرت کے انفرادی فوائد‬

‫بہادری و سرفروشی )‪(۱‬‬

‫ہمیشہ کے لئے مٹ جانے کا ڈر انسان کو بزدل بنادیتا ہے۔ مگر دل میں جب یہ یقین موجود ہو کہ دنیوی زندگی ناپائیدار ہے اور‬
‫اخروی زندگی دائمی ہے تو یہ احساس انسان کو بہادر بنادیتا ہے اور وہ ہللا کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے سے بھی نہیں کتراتا‬

‫صبروتحمل )‪(۲‬‬

‫عقیدہ آخرت پر ایمان سے انسان کے دل میں صبروتحمل پیدا ہوتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ حق کی خاطر جو بھی تکلیف برداشت کی‬
‫جائے گی اس کا صلہ آخرت میں ضرور ملے گا۔ لہذا آخرت پر نظر رکھتے ہوئے وہ ہر مصیبت کی گھڑی میں صبروتحمل کا‬
‫مظاہرہ کرتا ہے‬

‫نیکی سے رغبت )‪(۳‬‬

‫جو شخص آخرت پر یقین رکھتا ہے وہ جانتا ہے کہ اس کے تمام اعمال اس کے نامہ اعمال میں محفوظ کرلئے جاتے ہیں اور آخرت‬
‫میں اس کے اعمال کا حساب@ لیا جائے گا۔ یہ احساس اسے نیکی کی طرف مائل کرتا ہے‬

‫مال خرچ کرنے کا جذبہ )‪(۴‬‬

‫عقیدہ آخرت انسان کے دل میں یہ احساس پیدا کرتا ہے کہ آخرت کی زندگی دائمی زندگی ہے جو بعدالموت شروع ہوتی ہے۔ یہ‬
‫احساس اسے ہللا کی راہ میں مال خرچ کرنے کی ترغیب کرتا ہے تاکہ اس کی اخروی زندگی سنور جائے‬

‫احساس ذمہ داری )‪(۵‬‬


‫ِ‬
‫احساس ذمہ داری پیدا ہوجاتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اپنے فرائض سے کوتاہی جرم ہے جس کی‬
‫ِ‬ ‫آخرت پر ایمان رکھنے سے انسان میں‬
‫آخرت میں سزا ملے گی۔ لہذا وہ پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض ادا کرتا ہے۔‬

‫عقیدہ آخرت کے اجتمائی فوائد‬

‫پاکیزہ معاشرے@ کی تشکیل )‪(۶‬‬

‫اگر معاشرے@ کے تمام لوگ عقیدہ آخرت پر پختہ یقین رکھتے ہوں تو اس سے معاشرے میں ایک اچھی فضا قائم ہوتی ہے اور ایک‬
‫پاکیزہ معاشرہ@ وجود میں آتا ہے‬

‫برائیوں کا خاتمہ )‪(۷‬‬

‫ایسے افراد پر مشتمل معاشرہ جو عقیدہ آخرت کے ماننے والے ہوں برائیوں سے پاک ہوتا ہے۔ آخرت پر ایمان رکھنے سے لوگوں‬
‫میںیہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ وہ جو برائیاں کر رہے ہیں اس کی سزا انہیں آخرت میں ملیں گی۔ چنانچہ وہ برائیوں سے کنارہ کشی‬
‫اختیار کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔‬

‫باہمی اخوت و مساوات کا فروغ )‪(۸‬‬

‫عقیدہ آخرت پر یقین رکھنے سے مسلمانوں میں باہمی اخوت و مساوات پیدا ہوتی ہے۔ عقیدہ آخرت ان میں یہ احساس اجاگر کرتا ہے‬
‫کہ تمام انسان ہللا کی نظر میں برابر ہیں۔ بہتر صرف وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار اور متقی ہے‬

‫حروف آخر‬
‫ِ‬

‫عقیدہ آخرت اسالم کا وہ بنیادی عقیدہ ہے جس پر ایمان الکر انسان دنیاوآخرت میں رضائے الہی کے مطابق زندگی بسر کرسکتا ہے‬
‫ت الہی کا حصول ہو۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اس عقیدہ کو بنیاد بنا کر اپنی زندگی‬ ‫اور ایک ایسا کردار تشکیل کرتا ہے جس سے اسے قرب ِ‬
‫روز آخرت جنت کے مستحق ٹہریں۔ ہللا تعالی کبھی وعدہ خالفی نہیں فرماتا اور ہللا کا وعدہ ہے کہ‬
‫ِ‬ ‫‪:‬کا ہر فعل تشکیل دیں تاکہ‬

‫بے شک نیک لوگ بہشت میں ہوں گے اور بے شک گناہ گار دوزخ میں‬

You might also like