Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 2

‫سالم ٓاخر"*‬

‫*" ِ‬
‫گھبرائے گی زینب‪ ،‬گھبرائے گی زینب‬
‫‪.‬‬
‫بھیا! تمہیں گھر جا کے کہاں پائے گی زینب ؟‬

‫گھبرائے گی زینب‬

‫کیسا یہ َبھرا گھر ہوا برباد الہی‪ ،‬کیا ٓائی تباہی‬


‫اب اِس کو نہ ٓاباد‪ ،‬کبھی پائے گی زینب‬

‫گھبرائے گی زینب‬

‫گھر جا کے کیسے دیکھے گی‪ ،‬قاسم ہے‪ ،‬نہ عباس‬


‫اکبر سے بھی ہے ٓاس‪ ،‬اپنے علی اصغر کو‪ ،‬کہاں پائے گی زینب ؟‬

‫گھبرائے گی زینب‬

‫پُوچھیں گے جو سب لوگ کہ بازو پہ ہوا کیا ؟‪ ،‬یہ نیل ہے کیسا ؟‬


‫کس کس کو نشاں َرسی کے‪ ،‬دِکھالئے گی زینب ؟‬

‫گھبرائے گی زینب‬

‫َپھٹ جائے گا‪ ،‬بس دیکھتے ہی گھر کو کلیجہ‪ ،‬یاد ٓاؤ گے بھیا‬
‫دِل ُڈھونڈے گا تم کو‪ ،‬تو کہاں پائے گی زینب ؟‬

‫گھبرائے گی زینب‬

‫بےپردہ ھُوئی‪ ،‬قید بھی‪ ،‬ہر ظلم اٹھایا اور موت نہ ٓائی‬
‫کیا جانیے‪ ،‬کیا کیا ابھی اور ُدکھ پائے گی زینب۔‬
‫گھبرائے گی زینب‬

‫*)منشی چھنو الل دلگیر(*‬

You might also like