Professional Documents
Culture Documents
مراتب اهل الايمان
مراتب اهل الايمان
:سالمتی کی ایسی ایک سطحیں ہیں جن کے درمیان رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کےلئےسالمتی ،فرمایا
ساٹھ شاخیں ،لہذا ان میں سب سے بہتر یہ ہے کہ کہو کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں ،اور ان میں سے کم سے کم راستہ
سے ہونے والے نقصان کو ختم کرنا ہے ،اور شائستگی ایمان کی ایک شاخ ہے۔
لوگوں میں اعتماد تین اہم چیزوں سے سمجھا جاتا ہے یقین ۔ کہنا ۔کام .لوگ اس میں مختلف ہیں ،اور اس میں اہل ایمان کو ان
کے لئے احساس ہوا ہے ،لہذا انہیں درج ذیل میں درجہ دیا گیا ہے :ان میں سے کچھ 1نبیوں اور رسولوں کا درجہ ،خدا کی
دعائیں اور سالمتی ہوں نبیوں اور رسولوں کا درجہ بلند ،سب سے زیادہ مکمل ،اور سب سے زیادہ مکمل ہے۔ کیونکہ وہ ،
خدا کی دعائیں اور سالمتی کے ساتھ ہے ،خدا پر ان کے اعتقاد ،تقدس پاک ،اور اس کی محبت ،خوف ،اطاعت ،استقامت
اور اس
بہترین مومنین ہیں۔ مالکیت اور دیوتا کا۔ کیونکہ perfectکے طریقہ کار کو خدمت کے حصول اور حقوق کی تکمیل کیلئے
انہوں نے اپنی نبوت اور پیغامات سے قبل اور ان کے قاصد کے انتخاب کے بعد فرنیچر سے آلودہ ہونے سے پیدائش کی
تعالی نے فرمایا :خدا کا شکر ہے اور اس کے بندوں پر سالم ہے جن کو اس نے ٰ پاکیزگی اور اس کی حفاظت کو جوڑ دیا۔ ہللا
منتخب کیا ہے
هللا اعلم حيث يجعل رسالته .واضافواالى ذلك المعرفه المكتسبه بالنظر واالستدالل بالبراهين العقلية .قال تعالى وكذلك نري
ابراهيم ملكوت السموات واالرض وليكون من الموقنين وميزوا بالعلم اليقيني الذي القوه من هللا سبحانه وتعالى فاهم صلوات هللا
--------عليهم اكمل المؤمنين يقينا واعتقادا الن المعجزات وااليات الداله على نبوتهم ورساالتهم جرت ايديهم وامام اعينهم
خدا جانے وہ اپنا پیغام کہاں دیتا ہے۔ اور انہوں نے اس میں مزید اضافہ کیا کہ یہ عقلی ثبوت تالش کرکے اور ان
خداتعالی نے فرمایا ،اور اسی طرح ہم نے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی بادشاہی دکھائی ٰ سے اندازہ کرکے حاصل کیا۔
تعالی کے ذریعہ تقویت یافتہ ہے ،ان پر اور وہ یقینی لوگوں میں سے ہوگا۔اور وہ اس مخصوص علم سے ممتاز تھے جو خدا ٰ
خدا کی نعمتوں کی زیادہ سے زیادہ تفہیم ،یقین اور یقین کے ساتھ مومنوں میں سب سے زیادہ کامل ،کیونکہ ان کی نبوت اور
ان کے پیغامات کی نشاندہی کرنے والے معجزات اور نشانیاں ان کے ہاتھوں سے گزر گئیں اور ان کی آنکھوں کے سامنے
کیونکہ وہ اپنے رب اور خالق کے بارے میں سب سے زیادہ جاننے والے لوگ ہیں ،جنہوں نے انہیں بھیجا۔خدا کے رسول
صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ،خدا کی قسم ،میں ان کو خدا کے ساتھ اور ان سے زیادہ خوفزدہ نہیں جانتا ہوں۔ وہ پختہ
یقین کے ہیں جو مصیبتوں اور آزمائشوں کے مقابلہ میں کمزور نہیں ہوتے اور بے ہوش نہیں ہوتے ،اس وقت موسیکی زبان
پر آیاجب فرعون اور اسکے لشکر نےآپ علیہ السالم پر قابو پالیا جیسا کہ
تعالی کا فرمان :موسی نے فرمایا ہرگز مت گھبرائے ،میرا پروردگار میرے ساتھ ہے۔ "وہ ہدایت کرے گا ،اور انبیاء ٰ ،ہللا
ٰ
تعالی کرام اور پیغمبروں کی مہر نے کہا :ہجرت کرتے ہوئے کافروں کے ذریعہ اس کا پیچھا کیا جارہا ہے۔" جس کا ذکر ہللا
نے اپنے ساتھی سے کیا :آپ غمگین نہ ہوں خدا ہمارے ساتھ ہے اور وہ کلم andاور عمل کے سب سے زیادہ کامل افراد
ہیں۔وہی لوگ ہیں جنہوں نے خدا کی پکار کا اعالن کیا اور تمام لوگوں تک پہنچادیا
پس وہ لوگوں کےلئےزیادہ بہترہے بیان اور تردیدکے اعتبارسےباطل کامقابلہ کرنےاور اسکو متاثر کرنےمیں ان میں سب
سے زیادہ بہتر ہے ،ان پر درود و سالم ہو۔
)2صحابہ اور پیروکاروں کا درجہ:
ہللا نے کوئی نبی ایسا نہیں بنایا جس کے لئے ہللا نے کوئی مددگار اورساتھی نہ بنایا ہوں جواسکی ہدایت پرعمل پیرا ہو تا
ہےاوراسکی سنتکی پیروی کرتاہے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نےفرمایا ہروہ نبی جسکو ہللا نےاسکی قوم کےدرمیان
مبعوث فرمایامگرانکےلئےاسکی قوم میں مددگار اوردوست بنایاجواسکی سنتوں کی پیروی کرتاہے اوراسکے حکم پرعمل
کرتا ہے پھر اسکےبعدایک خلیفہ رہ جاتاہے وہ کہینگے کہ تم ایسا نہ کرو تو وہ وہ کام کریگا جس کااسے حکم نہ دیاگیاہو
توان سے جہاد کیا جائیگا جو اسے ہاتھ سےروکے تو مومن ہوگا اور جو اپنی زبان سےانکے خالف جد جہد کرے تو وہ بھی
مومن ہے اور دل سےانکے خالف جد جہد کرے تو وہ بھی مومن ہے اور اسکے آگے ایمان کا کوئی درجہ نہیں ہےاور خدا
نے اپنے رسول کے لئے بنایا ،خدا کی سالمتی ہوں ان کے ساتھی پرجو ان پر ایمان الئے اور انکی تصدیق کی اور انکے
ہاتھ پر تربیت پائی ،اور انہوں نےہللا کے دین کو قائم کیا۔ اور ان لوگوں کو جو پیروکاروں میں سے ان کے بعد آئے ،اور ان
پر مومنوں کےاوصاف کا اطالق ہوا ،کیوں کہ وہ سب سے پہلے اور سچے ہیں اسلیے کہ وہ اولین مخاطب ہے ۔(مسلمانو) تم
وہ بہترین امت ہو جو لوگوں کے فائدے کے لیے وجود میں الئی گئی ہے ،تم نیکی کی تلقین کرتے ہو ،برائی سے روکتے ہو
اور ہللا پر ایمان رکھتے ہو۔ اگر اہل کتاب ایمان لے آتے تو یہ ان کے
حق میں کہیں بہتر ہوتا ،ان میں سے کچھ تو مومن ہیں ،مگر ان کی اکثریت نافرمان ہے۔
اور اسی طرح ہللا تعالی کا قول یہ رسول (یعنی حضرت محمد (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) اس چیز پر ایمان الئے ہیں جو ان
کی طرف ان کے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہے اور (ان کے ساتھ) تمام مسلمان بھی ،یہ سب ہللا پر ،اس کے فرشتوں
پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان الئے ہیں (وہ کہتے ہیں کہ) ہم اس کے رسولوں کے درمیان کوئی تفریق
نہیں کرتے (کہ کسی پر ایمان الئیں ،کسی پر نہ الئیں) اور وہ یہ کہتے ہیں کہ :ہم نے (ہللا اور رسول کے احکام کو توجہ
سے) سن لیا ہے ،اور ہم خوشی سے (ان کی) تعمیل کرتے ہیں۔ اے ہمارے پروردگار ہم آپ کی مغفرت کے طلبگار ہیں ،اور
آپ ہی کی طرف ہمیں لوٹ آنا ہے۔
اور ہللا تعالی کا قول یقینا ہللا ان مومنوں سے بڑا خوش ہوا جب وہ درخت کے نیچے تم سے بیعت کر رہے تھے اور ان کے
دلوں میں جو کچھ تھا وہ بھی ہللا کو معلوم تھا۔ اس لیے اس نے ان پر سکینت اتار دی ،اور ان کو انعام میں ایک قریبی فتح
عطا فرما دی۔
اور ہللا تعالی کا قول ۔ یہ بات اچھی طرح سمجھ لو کہ تمہارے درمیان ہللا کے رسول موجود ہیں۔ بہت سی باتیں ہیں جن میں
وہ اگر تمہاری بات مان لیں تو خود تم مشکل میں پڑجاؤ۔ لیکن ہللا نے تمہارے دل میں ایمان کی محبت ڈال دی ہے ،اور اسے
تمہارے دلوں میں پرکشش بنادیا ہے ،اور تمہارے اندر کفر کی اور گناہوں اور نافرمانی کی نفرت بٹھا دی ہے۔ ایسے ہی
لوگ ہیں جو ٹھیک ٹھیک راستے پر آچکے ہیں۔
خدا کے رسول صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا" :میری امت میں سب سے بہتر میری نسل ہے ،پھر ان کے بعد آنے والے
اور پھر ان کے بعد آنے والے۔"
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا" :میرے ساتھیوں کو گالی نہ دو ،قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری
جان ہے ،اگر تم میں سے کوئی احد پہار کے برابر سونے خرچ کردے ،تو وہ اس کے ایک مد یا نصف صدقہ کرنے کے
برابر نہیں پہنچ پائے گا"۔
علمائے عاملین کا مرتبہ
بےشک علماء انبیاء کے وارث ہیں جیسا کہ رسول خدا کی حدیث میں آیا ہے ،ہللا تعالی ان پر رحمت نازل فرمائے ابوالدرداء
رضی ہللا عنہ نے کہا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا :جو شخص علم کی تالش میں راہ پر گامزن ہوتا ہے ،خدا
اسے جنت کی راہ پر گامزن کرتا ہے ،بےشک فرشتے طالب علم کے راستے میں پر بچھاتے ہیں عالم کے اسکے لئے
دعائے مغفرتکرتی ہے
وہ چیزیں جو آسمانوں اور زمین میں ہے یہاں تک کہ پانی میں مچھلیاں بھی۔ اور عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے
چودہویں رات کی چاند کی فضیلت تمام ستاروں پر۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں ،انبیاء وراثت میں دینار نہیں دیتے تھے ،اور
جب وہ وراثت کرتے ہیں تو وہ صرف علم کی وصیت کرتے ہیں۔ جو بھی اس کو لے گا اسے کثرت نصیب ہوگا :انہیں یقین ،
قول اور عمل کے ساتھ ایمان وراثت میں مال ہے ،لہذا انہوں نے ان کے کام کے مطابق عمل کیا ،اور جس چیز پر وہ یقین
رکھتے تھے اس کو پکارا ،لہذا خدا نے ان کو بھی درجات کے ذریعہ بلند کیا۔ جیسے ہللا تعالی نے فرما یا :تم میں سے جو
لوگ ایمان الئے ہیں اور جن کو علم عطا کیا گیا ہے ہللا ان کو درجوں میں بلند کرے گا ،اور جو کچھ تم کرتے ہو ہللا اس سے
پوری طرح باخبر ہے۔ خدا کا ایسا خوف آیا ہے جس کا احساس خالص ،محنتی علماء میں ہوتا ہے ،اور ہللا تعالی نے فرما یا:
(ہللا سے اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو علم رکھنے والے ہیں۔ یقینا ہللا صاحب اقتدار بھی ہے ،بہت بخشنے واال
بھی)
مومنین کا عمومی درجہ
مومنین علماء کرام سے اعتقاد حاصل کرتے ہیں ،اور اس پر یقین رکھتے ہیں ،اور وہ سچ کہتے ہیں اور اسی کی
طرف بالتے اور عمل کرتے ہیں جو ان کے رب کی کتاب اور سنت نبوی میں آیا ہے۔
اور ہللا تعالی نے فرما یا :اور ہر قسم کے لوگوں کو مختلف درجات ان اعمال کے حساب سے ملتے ہیں جو انہوں نے کیے
ہوتے ہیں۔ اور جو اعمال بھی وہ کرتے ہیں ،تمہارا پروردگار ان سے غافل نہیں ہے
ایمان کا کمال:
ٰ
خداتعالی نے ارشاد فرمایا: بے شک ایمان بڑھتا ہے اور مکمل ہوجاتا ہے ،جیسا کہ
مومن تو وہ لوگ ہیں کہ جب ان کے سامنے ہللا کا ذکر ہوتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان کے سامنے اس کی
آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو وہ آیتیں ان کے ایمان کو اور ترقی دیتی ہیں اور وہ اپنے پروردگار پر بھروسہ کرتے ہیں۔
ایمان کے ساتھ اخالص بھی حاصل کیا جاتا ہے ،اور ہللا تعالی نے فرما یا :
ایمان النے والے تو وہ ہیں جنہوں نے ہللا اور اس کے رسول کو دل سے مانا ہے ،پھر کسی شک میں نہیں پڑے ،اور جنہوں
نے اپنے مال و دولت اور اپنی جانوں سے ہللا کے راستے میں جہاد کیا ہے۔ وہی لوگ ہیں جو سچے ہیں۔
اور جیسا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے بہت سی حدیث میں آیا ہے ،کہ ایمان بڑھتا ہے ،مضبوط ہوتا ہے ،اور
مکمل ہوتا جاتا ہے ،اور یہ ان ہی میں سے کچھ ہیں:
نبی اکرم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا :کامل"مومنین وہ ہے جو اپنے کردار میں سب سے بہتر ہے ،اور آپ اور آپ کی
عورتیں کردار میں سب سے بہتر ہے:
اور حضرت عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرما یا میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ،مومن اپنے اچھے اخالق سے
روزہ دار کے درجات کو پالیا:
اور مومنین میں سب سے مکمل کون ہے مجاہدین ،اور وہ جو لوگوں کو تکلیف نہیں پہنچاتے ہیں؟ ابو سعید الخدری رضی ہللا
عنہ خدا کے رسول صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی روایت کرتے ہے کہ اس سے پوچھا گیا کہ"مومنوں میں سے کون کون ہے؟
انہوں نے کہا( :ایک شخص جو اپنی جان اور مال سے خدا کی راہ میں جدوجہد کرتا ہے ،اور ایک آدمی جو چٹانوں میں خدا
کی عبادت کرتا ہللا نے لوگوں کے برائیوں کو ختم کردیا)
ایمان خدا سے پیار اور خدا سے نفرت کی تکمیل کرتا ہے ،اور یہ ایمان کا سب سے مضبوط برہنہ ہونا ہے ،نیز ،نبی کریم
صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کو خدا عطا ء کرتا ہےاور روکتاہے۔
اور البراء بن عازب نے فرمایا جس نے کہا :خدا کے رسول صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :ایمان کا سب سے سخت برہنہ
خدا کی خاطر محبت اور اس سے نفرت ہے۔