Professional Documents
Culture Documents
Farmerrrrrrrr
Farmerrrrrrrr
URDU ASSIGNMENT
ہندوستان کے کسان
ROLL NO:-13
INSHA FATIMA | XI-A
1
2
3
ہندوستان کے
کسان
4
کسان
ک سان ،ہر وہ شخص جو مٹی کو
س ونا بنانے کی صالحیت رکھتا ہے
ج و بنجر زمین کو اپنی محنت سے
س رسبز میں بدلنے کی صالحیت
ر کھتا ہے کسان کہالتا ہے ایک کسان
ک ی زندگی بہت گھٹن اور بیش بہا
م سائل میں گھری ثابت ہوئی ہے
ک یونکہ وہ صبح سویرے آذان کے
وقت اٹھتا ہے اور سورج ڈھلنے تک اپنی فصل کی پرورش کرنے
میں لگا رہتا ہے وہ اپنی فصل کو ہمیشہ بہتر سے بہتر رکھنے کی
کوشش کرتا ہے۔اس پوری دنیا میں کسان کا بڑا اہم کردار ہے گندم
سے لے کر دال تک کسان کی مرہون منت ہے جس ملک کی
خوشحالی کا اندازہ لگانا ہو تو آپ اس ملک کی زراعت کو دیکھیں یا
اس ملک کے کسان کو دیکھیں اگر اس ملک کا کسان خوشحال ہے تو
سمجھیں وہ سارا ملک خوشحال ہے بعض اوقات کسان کو اپنی
فصلوں سے نقصانات بھی اٹھانے پڑتے ہیں اور بعض اوقات بھاری
نفہ بھی ملتا ہے مگر وہ ہمیشہ اپنی محنت جاری رکھتا ہے۔
زراعت کے شعبے کو تیزی سے فروغ دینے کے لئے کئی
اقدامات کئے گئے ہیں ۔ کسان ہمیشہ ہی ہمارے ملک کی ریڑھ
کی ہڈی رہے ہیں اور این ڈی اے حکومت ملک کی اس ریڑھ
کی ہڈی کو اختراعی اور ٹھوس اقدامات کے ذریعہ مستحکم کر
نے کی بھر پور کو شش کر رہی ہے۔
5
،جے جوان
جے کسان
لوگ ’جے جوان ،جے کسان‘ کہا کرتے تھے ،اور سرکار ہو سکتا ہے
کہ جوانوں کا خیال رکھ رہی ہو ،لیکن کسانوں کو نظر انداز کیا گیا
ہے۔‘‘ شمالی دہلی کے کشن گنج عالقے کی سبزی منڈی میں ایک
معذور فروش ۳۶ ،سالہ پپو کمار راٹھور کہتے ہیں۔ ’’کسان زراعت
میں جو کچھ سرمایہ کاری کر رہے ہیں اس کا انھیں بدل نہیں مل رہا
ہے۔ یہ اب منافع بخش پیشہ نہیں رہا ،اس لیے بہت سے لوگ کھیتی
چھوڑنے لگے ہیں۔
قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے کھیتی میں کوئی یقینیت نہیں"
ہے ‘‘،وہ آگے کہتے ہیں۔ ’’ہم منڈی میں کسانوں سے ملتے ہیں ،اور
میں کئی ایسے کسانوں کو جانتا ہوں جو اب مزدوروں Gکے طور پر
کام کر رہے ہیں۔ سرکار کو ان کے مسائل کا حل نکالنا چاہیے کیوں
کہ وہ ہمارے انّ داتا (کھانا فراہم کرنے والے) ہیں۔
6
،ہندوستانی کسان تحریک
ء2020
ہندوستانی کسانوں کی تحریک۲۰۲۰ ،ء میں ہندتانی پارلیمنٹ کے
ذریعہ منظور کردہ تین زرعی بلوں کے خالف بھارتی کسانوں کا
احتجاج ہے ،جسے مختلف کسانوں کے گروہوں نےکسان مخالف قوانین
کے طور پر بیان کیا ہے۔ ہی وجہ ہے کہ ملک بھر میں 500سے زیادہ
کسان تنظیم احتجاج کر رہی ہیں۔
فہرست
۔
پس منظر
کسانوں کا مطالبہ
احتجاج
7
پس منظر
جون ۲۰۲۰کے وسط میں،حکومت ہند نے زرعی مصنوعات ،ان کی
فروخت ،ذخیرہ اندوزی ،زرعی مارکیٹنگ اور زرعی اصالحات سے
متعلق معاہدے سے متعلق تین فارم آرڈیننس نافذ کیے۔
ایک بل ۱۵دسمبر ۲۰۲۰کو لوک سبھا اور دو دوسرے نے ۱۸
دسمبر ۲۰۲۰مےں منذور کئا تھا۔ بعد ازاں ۲۰،دسمبر ۲۰۲۰کو،
راجیہ سبھا نے دو بل اور تیسرا ۲۲ستمبر کو بھی منظور کر لیا۔
ہندوستان کے صدر نے بھی ۲۸ستمبر ۲۰۲۰کو ان بلوں پر دستخط
کیے اور اپنی منظوری دی ،اس طرح انھیں قانون میں تبدیل کر دیا گیا۔
8
کسانوں کا مطالبہ
9
مرکز کو ریاست کے امور میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ،عملی ▪
طور پر وکندریقرن النا چاہیے۔
احتجاج
ان فارموں کے بلوں کے میڈیا کوریج کے بعد ،ان اصالحات کے
خالف پورے ہندوستان ،خاص طور پر پنجاب ،ہریانہ اور
اترپردیش میں احتجاج شروع ہوا۔ ان فارم قوانین کے خالف
سارے ہندوستان میں کسان یونینوں نے 25ستمبر 2020ء کو
ہڑتال کا مطالبہ کیا۔ سب سے زیادہ احتجاج پنجاب اور ہریانہ
بلکہ اترپردیش تمل ناڈو اڑیسہ کرناٹک اور دیگر ریاستوں میں
بھی ہوا۔
اکتوبر میں شروع ہونے والے šاحتجاج کی وجہ سے پنجاب میں
ریلوے šکی خدمات دو ماہ سے زیادہ کے لیے معطل کردی گئیں۔
۲۵نومبر کے بعد ،کسانوں نے قانون کے خالف مختلف
ریاستوں سے دہلی تک مارچ کیا۔ راستے میں ،ہریانہ پولیس
کے ایک گروپ نے آنسو گیس اور پانی کی توپوں سے اسے
روکنے کی کوشش کی۔ مظاہرین کی جانب سے فوری مکالمہ
کرنے کے مطالبے کے باوجود ہندوستان کی مرکزی حکومت نے
ان نئے زرعی قوانین کے مستقبل پر تبادلہ خیال کے لیے ۳
دسمبر ۲۰۲۰ی تاریخ طے کی۔
10
باد" جیسے نعرے لگائے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹرانسپورٹ یونینیں۱۴ ،
ملین سے زیادہ ٹرک ڈرائیوروں کی نمائندگی کرتی ہیں۔ مالکان،
بس ڈرائیور اور ٹیکسی ڈرائیور۔ اگر حکومت کسانوں کے مسائل
حل کرنے میں ناکام رہی تو اسے پورے ملک تک بڑھایا جائے
گا۔
11
12
اگرچہ مرکز چاہتا ہے کہ کسان احتجاج šکے لیے دہلی کی سرحد سے
دور براؤری گراؤنڈ کی طرف چلے جائیں ،کسان دہلی بارڈر پر ہی
رہنا پسند کرتے ہیں اور براری کی بجائے جنتر منتر کی طرف
بڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔مشترکہ کسان مورچہ اور آل انڈیا کسان
جدوجہد کوآرڈینیشن کمیٹی جیسے کوآرڈینیشن باڈیز کے تحت ،مظاہرہ
:کرنے والی کسان یونینوں میں شامل ہیں
ندوستانی کسان یونین (اُگراہن ،سدھو پور ،راجیوال ،چدونی ،وغیرہ ) ▪
جئے کسان آندولن ▪
آل انڈیا کسان سبھا ▪
کرناٹک ریاست رائٹھھا سنگھا ▪
قومی اتحاد برائے عوامی تحریک ▪
عوامی جدوجہد کا محاذ ▪
آل انڈیا فارمرز فارم ورکرز ▪
●●-----------●------------
13
14