Professional Documents
Culture Documents
سلطنت عثمانیہ کا خط زمانی - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
سلطنت عثمانیہ کا خط زمانی - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
سلطنت عثمانیہ کا خط زمانی - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
زمانی
کام جاری
سلطنت عثمانیہ تیرہویں صدی عیسوی کے اختتام پر قائم ہونے والی دوسرے ہزار سال کی طویل المیعاد سلطنت تھی جو
1299ء سے 1924ء تک قائم رہی۔ِا س دوران 37عثمانی سالطین تخت پر آئے ۔سلطنت عثمانیہ کی تاریخ کو کل 6حصوں
میں تقسیم کیا گیا ہے:
سلطنت عثمانیہ کا عروج 31 :جوالئی 1299ء سے 29مئی 1453ء تک۔ ِا س دوران 6سالطین برسر تخت رہے۔ فتح
قسطنطنیہ ( 29مئی 1453ء) تک یہ دور مجموعی طور پر عروج کا دور سمجھا جاتا ہے جبکہ ِا س دوران عثمانی زمانہ
تعطل بھی گزرا ہے جس میں عثمانی شہزادے حصوِل تخت کے لیے گیارہ سال (1402ء سے 1413ء ) تک بر سر پیکار
رہے۔
تیرہویں صدی
1280ء :عثمان غازی کے والد اور ترک غز قبیلے کے سردار ارطغرل سوغوت میں انتقال کرگئے۔
31جوالئی 1299ء :سلطنت عثمانیہ قائم ہوئی۔ عثمان غازی پہلے سلطان کی حیثیت سے تخت نشین ہوئے۔
چودہویں صدی
1301ء — 1310ء
27جوالئی 1302ء :عثمانیوں اور بازنطینیوں کے درمیان پہلی جنگ جنگ بافيوس ازمیت اور ازنیق کے مقامات پر لڑی
گئی۔ عثمانی فوج فتح یاب ہوئی اور یہ تمام مقامات سلطنت عثمانیہ میں ضم کرلیے گئے۔
1311ء — 1320ء
1320ء :سلطان عثمان غازی نے عالء الدین پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
1321ء — 1330ء
یکم اگست 1326ء :سلطان عثمان غازی انتقال کرگئے۔ اورخان اول سلطان بن گئے۔
1320ء — 6اپریل 1326ء :سقوط بورصہ ،عثمانی فوج نے بورصہ فتح کر لیا۔ فتح کے بعد بورصہ سلطنت عثمانیہ کا
دار الحکومت بنا۔
10جون — 11جون 1329ء :جنگ پیلیکانون ،ازنیق کے مقام پر عثمانی فوج نے بازنطینیوں کو شکست دے کر
اناطولیہ کا خطہ سلطنت عثمانیہ میں ضم کر لیا۔
1331ء :سلطان اورخان نے نظام الدین احمد پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
1341ء — 1350ء
1349ء :سلطان اورخان نے سنان الدین پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
1351ء — 1360ء
1361ء — 1370ء
مارچ 1362ء :سلطان اورخان اول انتقال کرگئے۔ مراد اول عثمانی سلطان بن گئے۔
ستمبر 1364ء :سلطان مراد اول نے شاندارلی خلیل پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
1365ء :سلطنت بلغاریہ زوال کو پہنچ گئی۔ سلطنت بلغاریہ نے سلطنت عثمانیہ کو خراج دینا شروع کیا۔
26ستمبر 1371ء :عثمانی فوج نے جنگ مارتسا میں سربیائی سلطنت کو شکست دے دی۔سربیائی سلطنت نے سلطنت
عثمانیہ سے وفاداری کا اظہار کیا۔
1381ء — 1390ء
1385ء— 1387ء :جنگ بلوتشنک میں عثمانی فوج نے موراویئن سربیا کو شکست دی۔
22جنوری 1387ء :سلطان مراد اول نے شاندارلی علی پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
15مارچ 1389ء :جنگ کوسووہ میں عثمانی فوج نے موراویئن سربیا ،مملکت بوسنیا کی متحدہ افواج کو شکست دی۔
15مارچ 1389ء :جنگ کوسوو میں سلطان مراد اول شہید ہوئے۔ بایزید اول عثمانی سلطان بن گئے۔
1391ء — 1400ء
1396ء :سلطان بایزید اول نے جامع مسجد بورصہ کی تعمیر کا حکم جاری کیا۔ بورصہ میں پہال دارالشفاء تعمیر کیا گیا۔
25ستمبر 1396ء :جنگ نکوپولس ،عثمانی فوج نے متحدہ مسیحی افواج کو شکست دی۔
پندرہویں صدی
مزید دیکھیں :عثمانی زمانہ تعطل ،سلطنت عثمانیہ کا عروج ،جنگ انقرہ ،جنگ چمورلو ،محاصرہ قسطنطنیہ 1422ء
1401ء —1410 ء
20جوالئی 1402ء :جنگ انقرہ میں تیموری حکمران امیر تیمور نے سلطان بایزید اول کو شکست دی۔ عثمانی زمانہ
تعطل کا آغاز ہوا۔ِا س جنگ میں سلطان بایزید اول کو امیر تیمور نے زندان میں قید کروا دیا۔
20جوالئی 1402ء— 5جوالئی 1413ء :عثمانی زمانہ تعطلِ ،ا س دوران سلطنت عثمانیہ کے بیشتر افراد حکمران بنے۔
اس وقفے کے دوران کوئی سلطان تخت پر نہیں بیٹھا کیونکہ اس وقفے کے دوران عثمانی شہزادوں کے درمیان تخت و
تاج کے لیے آپس میں جنگیں ہو رہی تھیں لیکن دو یا تین شہزادے تخت پر ضرور بیٹھے تھے۔
18دسمبر 1406ء :سلطان محمد اول نے امام زادے خلیل پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
5جوالئی 1413ء :جنگ چمورلو بلغاریہ کے شہر سموکوف کے مضافاتی عالقہ چمورلو میں لڑی گئی۔ ِا س جنگ میں
سلطان محمد اول نے موسٰی چلبی کو شکست دے کر سلطنت عثمانیہ کی باگ دوڑ سنبھال لی۔ سلطنت عثمانیہ کے
عثمانی زمانہ تعطل کا اختتام ہوا۔سلطنت عثمانیہ کا عروج شروع ہوا۔
1411ء —1420 ء
5جوالئی 1413ء :سلطان محمد اول نے بایزید پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
26مئی 1421ء :سلطان محمد اول بورصہ میں فوت ہوئے۔ مراد ثانی سلطان بنے۔
جوالئی 1421ء :سلطان مراد ثانی نے شاندارلی ابراہیم پاشا کو صدر اعظم مقرر کیا۔
15اگست 1429ء :سلطان مراد ثانی نے شاندارلی ابراہیم پاشا کو بحیثیت صدر اعظم برخاست کر دیا۔
28اگست 1429ء :سلطان مراد ثانی نے کوکا نظام الدین پاشا کو بحیثیت صدر اعظم مقرر کیا۔
1431ء —1440 ء
1439ء :سلطان مراد ثانی نے شاندارلی خلیل پاشا کو بحیثیت صدر اعظم مقرر کیا۔
3فروری 1451ء :سلطان مراد ثانی ادرنہ میں فوت ہوئے۔ محمد ثانی سلطان بنے۔
یکم جون 1453ء :سلطان محمد فاتح کے حکم سے صدر اعظم شاندارلی خلیل پاشا کو قتل کر دیا گیا۔ زغانوس پاشا کو
صدر اعظم مقرر کیا گیا۔
1461ء —1470 ء
3مئی 1481ء :سلطان محمد فاتح گیبزے میں فوت ہو گئے۔ بایزید ثانی سلطان بن گئے۔
1491ء —1500 ء
سولہویں صدی
مزید پڑھیں :بایزید اول ،سلیم اول ،سلیمان اول ،جنگ چالدران
26مئی 1512ء :سلطان بایزید ثانی استنبول میں فوت ہو گئے۔ سلیم اول سلطان بن گئے۔
23اگست 1514ء :جنگ چالدران میں سلطان سلیم اول نے شاہ اسماعیل صفوی کو شکست دی۔
1521ء —1530 ء
27جون 1523ء :سلطان سلیمان عالیشان نے پارگلی ابراہیم پاشا کو صدر اعظم مقرر کر دیا۔
1531ء —1540 ء
سترہویں صدی
اٹھارہویں صدی
انیسویں صدی
15جون 1826ء :سلطان محمود ثانی نے عثمانی فوج کا اہم دستہ ینی چر ختم کر دیا۔
بیسویں صدی
3جوالئی 1908ء :عثمانی سلطنت کا دوسرا آئینی دور (نوجواں ترک انقالب)
5اکتوبر 1908ء :بلغاریہ سلطنت عثمانیہ سے الگ ہوکر الگ ملک کی حیثیت سے آزاد ہو گیا۔
28نومبر 1912ء :البانیہ سلطنت عثمانیہ سے الگ ہوکر الگ ملک کی حیثیت سے آزاد ہو گیا۔
17مئی 1913ء :پہلی بلقان جنگ کے نتیجے میں سلطنت عثمانیہ استنبول تک محدود رہ گئی۔
2اگست :1914سلطنت عثمانیہ نے پہلی جنگ عظیم میں داخل ہونے کا اعالن کر دیا۔
17فروری 1915ء— 9جنوری 1916ء :جنگ گیلی پولی ،پہلی جنگ عظیم کے دوران جنگ گیلی پولی میں عثمانی فوج
نے اتحادی افواج کو شکست دے دی۔
10اگست 1920ء :معاہدہ سیورے ،پہلی جنگ عظیم کے بعد اتحادی قوتوں اور سلطنت عثمانیہ کے مابین یہ معاہدہ
طے پایا۔ ِا س معاہدے کو ترک جمہوری تحریک نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ،مصطٰف ی کمال پاشا نے جمہوریہ ترکی کا
اعالن کیا اور استنبول میں سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کا اعالن کیا۔
1921ء —1924 ء
یکم نومبر 1922ء :ترک قومی اسمبلی نے سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کا اعالن کیا۔
3مارچ 1924ء :ترک قومی اسمبلی نے عثمانی خالفت کے خاتمے کا اعالن کیا۔
مزید دیکھیے
سلطنت عثمانیہ
حوالہ جات