Professional Documents
Culture Documents
Arfa Kari, 1
Arfa Kari, 1
ارفع کریم رندھاوا نے اپنے بہترین دماغ کی وجہ سے چھ وٹی عم ر میں ہی ب ڑی ش ہرت ق ائم کی۔ ن و
سال کی عم ر میں ،اس نے دنی ا کی س ب س ے کم عم ر ،مائیکروس افٹ س رٹیفائیڈ پروفیش نل ک ا اع زاز
حاص ل کی ا۔وہ ایک شاندار شخصیت تھی جس نے ملک کو ان پر فخ ر
کیا۔ ارفع نے 2004میں مائیکروسافٹ کا امتحان پاس کرنے کے
بعد بل گیٹس اس سے بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے اسے کمپنی
کے امریکی ہیڈ کوارٹر میں مدعو کیا۔
جب بل گیٹس کو اس کی بیم اری ک ا علم ہ وا ت و اس نے ط بی
امداد کا عطیہ دیا اور اس کے اہل خانہ سے رابطے میں رہے۔
وہ 2فروری 1995ک و فیص ل آب اد میں پی دا ہ وئیں اور 14
جنوری 2012کو حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئیں۔ مک ر
اس کی رقم کا نشان تھا۔ اس کی نس ل پنج ابی جٹ تھی۔ امج د
عبدالکریم رندھاوا ان کے وال د ک ا اور ثمینہ امج د ان کی
والدہ کا نام ہے۔
ایک انٹرویو میں ارفع کریم کی والدہ کا کہنا تھا کہ
وہ ایک روشن خیال ،خوش اخالق اور پرجوش لڑکی تھی۔ وہ ات نی
تخیالتی تھی کہ اس نے اپنی پہلی نظم پانچ س ال کی عم ر میں
لکھی۔ عالمہ اقبال اور بابا بلھے شاہ کی صوفی ش اعری نے اس
کے افق کو وسیع کرنے میں مدد کی۔
وہ اپنے ماحول میں ہ ر چ یز کے ب ارے میں متجس س ہ ونے کی
اویکت صالحیت رکھتی ہے۔ جب اس نے اسکول میں ایک ڈیس ک ٹ اپ
پی سی دیکھا ،تو اس کی اندرونی دلچسپی پیدا ہ وئی ،اور اس
نے اسے تالش کرنے کا تصور کیا۔ اس نے اپنے وال د ک و اس کے
لیے اعلیٰ درجے کی چیز خریدنے پر آمادہ کیا۔
جب اسے مل گیا تو اس نے اس کے بہت سے پہلوؤں پر تحقیق کی۔
اس نے بنی ادی ب اتوں ک و پک ڑ لی ا۔ اس کے وال د نے اس ے
کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام میں داخل کرایا ،لیکن انہوں نے اس
کے چھوٹے سائز کی وجہ سے اسے ہدایت دینے سے انکار کر دیا۔
انسٹرکٹر نے ارفع کو ایم سی پی سرٹیفکیٹ لینے کو کہ ا۔ اس
نے امتحان پاس کرنے کے لیے رات کے پہر تک پڑھائی کی۔
سال 2012میں ارفع کا انتقال سولہ سال کی عمر میں ہوا۔ وہ
اس وقت اے لیول کی تعلیم کے دوسرے سال میں تھی۔ وہ کارڈیک
اریسٹ میں چلی گئی تھی۔ مرگی کے فٹ ہونے کے بعد اسے دل کا
دورہ پڑا۔
9جنوری 2012کو م ائیکرو س افٹ کے چیئرپرس ن ب ل گیٹس نے
ارفع کے ڈاکٹروں سے رابطہ کیا اور درخواست کی کہ وہ اس کی
جان بچانے کے لیے ہر ممکن طریقے پر غور کریں۔ ب ل گیٹس نے
ڈاکٹروں کے ایک غیر ملکی پینل کی م دد بھی لی جس نے ارف ع
کے ڈاکٹر سے ٹیلی کانفرنس کے ذریعے رابطہ کیا۔
یہ پینل اس کی بیماری کی شناخت اور عالج میں واقعی م ددگار
تھا۔ وہ عالج کے لیے دوسرے ملک نہیں جا سکتی تھی کیونکہ وہ
وینٹی لیٹر پر تھی اور نازک حالت میں تھی۔ ب ل گیٹس اپ نے
تمام طبی اخراجات بھی پورا کرتے ہیں۔
وہ بہتر ہوئی اور اس کی صحت میں بہ تری آئی کی ونکہ اس کے
دماغ کے کچھ حصے ٹھیک ہو گئے تھے ،لیکن جب وہ 14جنوری کو
16سال کی عمر میں انتقال کر گئیں تو اس کی تم ام کوشش یں
بے کار ہو گئیں۔
الہور میں اس کا پہلے سے ہی ایک ٹیکنیکل پارک ہے ج و اس کے
نام سے منس وب ہے۔ پاکس تان کی آئی ٹی انڈس ٹری بھی ان کی
موت پر سوگوار ہے۔
ارفع اب نہیں رہی لیکن وہ ہمارے دلوں میں زندہ ہے۔ ہم ارے
وطن کے لیے مائیکرو سافٹ کے شعبے میں ان کی خدمات کو ق وم
یاد رکھے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال 2فروری کو کئی گ روپس
ان کی سالگرہ مناتے ہیں۔