Professional Documents
Culture Documents
بچوں کومشکلات سے لڑنے اورحل کرنے کافن سکھائیں
بچوں کومشکلات سے لڑنے اورحل کرنے کافن سکھائیں
Mujahid Ali
meritehreer786@gmail.com
ہم سب نے اپنی ذندگی میں ۹۹فیصدضرور مشکالت کاسامنا کیاہوگا بلکہ یقینا کیاہوگا۔ مسائل
اورپریشانیاں توذندگی کاجزوالینفک ہیں ۔ ہم سب ذندگی اورمشکالت پریشانیوں کی راہ گزرسےگزرکر
اس مقام تک پہنچے ہیں۔
ہماری طرح بچوں کے بھی گھرکالس سمعیت اپنے ہم جماعت کے ساتھ
مسائل ہوسکتے ہیں ۔کچھ مسائل ایسے ہوتے ہیں کہ وہ حل نہیں کرپاتے
نفسیاتی گھٹن کاشکاربھی ہوسکتے ہیں ۔کہیں پرپڑھائی کادباوتوکہیں
!گھراوراساتذہ امتحانات اورہوم ورک کاڈر
سوال یہ ہے کہ بحثیت والدین اوراساتذہ ہم نے اپنے تجربات ذندگی
کوشعوری طورپراپنے بچوں تک کس حدتک منتقل کرنے کی کوشش کی
ہے!بچوں سے لیکرجوان بوڑھوں کومشکالت سے وقتا فوقتا پاال پڑتارہتاہے
!اورذندگی میں کئی بحرانوں کابھی سامناکرناپڑجاتاہے
بچے چونکہ کچھ ناسمجھ بھی ہوتے ہیں اورعقل وشعور کے زینے طے کررہے ہوتے ہیں !یہاں
پروالدین اوراساتذہ کوکرداراداکرنے کی ضروت ہوتی ہے!بچوں کوضرورمستقل طورپر یہ ُگرکی
باتیں سکھانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنی روزمرہ ذندگی میں آنے والے مسائل سے کیسے
نبردآزماہوں!وہ ذندگی کے حقائق سے نظرنہ چرائے بلکہ وہ اسکامردانہ وارمقابلہ کرے اوراسکے حل
کی طرف ضرورتوجہ دے.بچوں کے اپنے مسائل ہوتے ہیں چاہے وہ سکول پڑھائی کے حوالےسے
!ہوں اپنے ہم جماعت یادوستوں کے ساتھ ہوں یا پھرسکول پڑھائی کے حوالے سے
بچوں کواس بات کی تربیت دینا انتہائی اشدضروری ہے کہ وہ اپنے مسائل کاتجزیہ کریں اوراساتذہ
اوروالدین سے کھلے عام اپنے مسائل کرسکیں !بچوں کوکم ازکم عملی مثالوں سے سمجھایاجائے کہ
کیسے روزمرہ اورآنے والی ذندگی کے مسائل مشکالت سے نپٹاجائے !اس طرح ان کی ذہنی
اورنفسیاتی طورپرتربیت ہوجائے گی کہ انھوں نے مسائل کوآخرحل کیسے کرنا ہے۔
کچھ بچوں کی شخصیت میں مسائل کوحل کرنے کی مہارت نہیں بھی ہوسکتی اورکچھ بہت
جلدگھبراجاتے ہیں ایسے میں اوریہی والدین اساتذہ کی اخالقی اورالزمی ذمہ داری بھی بلکہ اسالمی
نکتہ نظرسے بھی بچوں کی تربیت پرزوردیاگیاہے.کیونکہ تعلیم توہرزرائع سے مل جاتی ہے لیکن
تربیت کاتعلق عملی مثالوں سے ہواکرتاہے ۔والدین اوراساتذہ وسکول کوچاہئے کہ وہ بچوں کے لئے
ایسے پروگرام لیکچر اورمثالوں سے بچوں کووقتافوقتا بتائیں کہ کیسے ہم نے مسائل سے نپٹ
کراسکاحل نکالنا ہے
اس عملی تربیت سے کم ازکم ان میں یہ صالحیت پیداہوجائے گی وہ خودمسائل کوحل کرنے کے
ماہرہوجائیں گے۔ماہرین نفسیات اورکچھ عملی مثالوں سے بچوں کوتربیت دی جاسکتی ہے
نوٹ!صاحب قلم !جنون کی حدتک بچوں کی تعلیم وتربیت میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں وقتافوقتا اس
موضوع پرخامہ کرتے رہتے ہیں
ذندگی ہرقدم اک نئی جنگ ہے
###