Professional Documents
Culture Documents
Bukhari (1 To 941)
Bukhari (1 To 941)
یونیکوڈ فائل سید شاہنواز حسن حفظ ہللا (سیکریٹری نشرواشاعت االحسان ویلفیئر فائونڈیشن
پرووائیڈر اسالم آباد)
Copyright
فٹ ن ئ خ ت ق فئ
اس ورڈ ،پی ئڈی ای نف ا ل کے کوئی کاپی رائٹس نہیں ہیں۔ دعو ی م اصد کی اطر ڈا ون لوڈ ،پر ٹ ،و و کاپی ،اور
مکم ش ش ٹ ن
ے ۔ آپ بال جھجک یہاں پیش کیا گیا مواد کاپی الی ک را ک ذرا ع سے ر و ا اعت (کاپی ،پ یسٹ )کی ل اج ازت ہ
،پیسٹ کر سکتے ہیں۔ البتہ اس ورڈ فائل میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کرنے کی اجازت نہیں ہے نہ ہی ٓاپ
کو اس سے پی ڈی ایف بنانے کی اجازت ہے۔ مواد سے کسی بھی طرح تجارتی نفع حاصل کرنا بھی ممن$$وع
ہے۔ اگر ٓاپ اس ورڈ فائل کی پی ڈی ایف یا دیگر احادیث کتب کی ورڈ ،پی ڈی ایف فائ$$ل اس$$ی ف$$ارمیٹ میں
چاہتے ہوں تو ہم سے اس ای میل پر رابطہ کیجئے
islamic_projects@islamicurdubooks.com
قارئین سے گذارش !
کمپیوٹر کی طباعت نے جہاں بہت ساری ٓاسانیاں پیداکردی ہیں وہیں فائنل پروف کی تیاری تک اس
بات کا خدشہ رہتا ہے کہ بعض غیرمصححہ فائلیں تصحیح شدہ فائلوں سے خلط ملط ہوجائیں ،اور
طباعت میں کچھ اغالط باقی رہ جائیں ،بالخصوص جب کہ لوگوں کی ایک جماعت نے یہ کام مختلف
مراحل اور اوقات میں انجام دیا ہو ،اس لئے کسی بھی علمی اور عام تصحیح و طباعت کی غلطی کے
پائے جانے کی صورت میں ہمیں اس سے مطلع کریں۔
www.islamicurdubooks.com 2
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
فہرست
باب :ایمان والوں کا عمل میں ایک دوسرے سے بڑھ
جانا ( عین ممکن ہے )
کتاب وحی کے بیان میں
باب :شرم و حیاء بھی ایمان سے ہے باب :رسول $ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پر وحی کی ابتداء
تعالی کے اس فرم$$ان کی تفس$$یر میں کہ اگ$$ر باب :ہللا کیسے ہوئی
ٰ
وہ ( کافر ) $توبہ کر لیں اور نماز قائم $کریں اور ٰ
زکوۃ باب ( :کیفیت وحی )
ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو باب ( :وحی کی ابتداء )
ب$$اب :اس ش$$خص کے ق$$ول کی تص$$دیق $میں جس نے باب ( :وحی کی عالمات ،وحی کا محفوظ کرنا )
کہا ہے کہ ایمان عمل ( کا نام ) ہے باب ( :رمضان المبارک میں جبرائی$ل علیہ الس$$الم ک$ا
ب$$اب :جب حقیقی اس$$الم پ$$ر ک$$وئی $نہ ہ$$و بلکہ محض وحی النا )
ظاہر طور $پر مسلمان بن گیا ہو یا قتل کے خوف سے باب ( :ابوسفیان اور ہرقل کا مقالمہ ،رسول ہللا صلی
تو ( لغوی حیثیت سے) مسلمان کا اطالق درست ہے ہللا علیہ وسلم کا ہرقل کو خط مبارک )
باب :سالم پھیالنا بھی اسالم میں داخل ہے
باب :خاوند کی ناشکری کے بیان میں اور ایک کف$$ر کتاب ایمان کے بیان میں
ک$ا ( اپ$نے درجہ میں ) دوس$رے کف$ر س$ے کم ہ$ونے باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم $کا فرمان کہ اسالم
کے بیان میں کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے
باب :گناہ جاہلیت کے کام ہیں ب$$اب :اس ب$$ات ک$$ا بی$$ان کہ تمہ$$اری دع$$ائیں تمہ$$ارے
باب :اور اگر ایمان والوں کے دو گ$$روہ آپس میں ل$$ڑ ایمان کی عالمت ہیں
پڑیں تو ان دونوں کے درمیان صلح کرا دو ان کا نام باب :ایمان کے کاموں کا بیان
مومن رکھا ہے ب$$اب :مس$$لمان وہ ہے جس کی زب$$ان اور ہ$$اتھ س$$ے
ادنی ہیں
باب :بعض ظلم بعض سے ٰ دیگر مسلمان بچے رہیں ( کوئی تکلیف نہ پائیں )
باب :منافق کی نشانیوں کے بیان میں باب :کون سا اسالم افضل ہے ؟
باب :شب قدر کی بیداری ( اور عبادت گ$$زاری ) بھی باب :کھانا کھالنا ( بھوکے ن$$اداروں ک$$و ) بھی اس$$الم
ایمان ( ہی میں داخل ) ہے میں داخل ہے
باب :جہاد بھی جزو ایمان ہے باب :ایمان میں داخ$$ل ہے کہ مس$$لمان ج$$و اپ$$نے ل$$یے
باب :رمض$$ان ش$$ریف کی رات$$وں میں نفلی قی$$ام $کرن$$ا پسند کرے وہی چیز اپنے بھائی کے لیے پسند کرئے
بھی ایمان ہی میں سے ہے باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے محبت رکھن$$ا
ب$$$اب :خ$$$الص نیت کے س$$$اتھ رمض$$$ان کے روزے بھی ایمان میں داخل ہے
رکھنا ایمان کا جزو ہیں باب :ایمان کی مٹھاس کے بیان میں
باب :اس بیان میں کہ دین آسان ہے باب :انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے
باب :نماز ایمان کا جزو ہے باب :باب
باب :آدمی کے اسالم کی خوبی ( کے درجات کیا ہیں ب$اب :فتن$وں س$ے دور بھاگن$ا ( بھی ) دین ( ہی ) میں
) شامل ہے
باب :ہللا ک$$و دین ( ک$$ا ) وہ ( عم$$ل ) س$$ب س$$ے زیادہ ب$$اب :رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اس ارش$$اد$
پسند ہے جس کو پابندی $سے کیا جائے $الی ک$$و
کی تفص$$یل کہ میں تم س$$ب س$$ے زیادہ ہللا تعٰ $
باب :ایمان کی کمی اور زیادتی $کے بیان میں جانتا ہوں
زکوۃ دینا اسالم میں داخل ہے بابٰ : ب$$اب :ج$$و آدمی کف$$ر کی ط$$رف واپس $ی $ک$$و آگ میں
باب :جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے گرنے کے برابر سمجھے ،ت$$و اس کی یہ روش بھی
باب :مومن ک$$و ڈرن$$ا چ$$اہیے کہ کہیں اس کے اعم$$ال ایمان میں داخل ہے
مٹ نہ جائیں اور اس کو خبر تک نہ ہو
www.islamicurdubooks.com 3
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ علم ( ک$$ا درجہ ) ق$$ول و عم$$ل باب :جبرائیل علیہ السالم کا نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
سے پہلے ہے وسلم سے ایمان ،اسالم ،احس$$ان اور قی$$امت کے علم
ب$$اب :ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم $ک$$ا لوگ$$وں کی کے بارے میں پوچھنا
رعایت کرتے ہوئے نصیحت فرمانے اور تعلیم دینے باب :باب
کے بیان میں تاکہ انہیں ناگوار $نہ ہو ب$$اب :اس ش$$خص کی فض$$یلت کے بی$$ان میں ج$$و اپن$$ا
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ک$$وئی ش$$خص اہ$$ل علم کے دین قائم رکھنے کے لیے گناہ سے بچ گیا
لیے کچھ دن مقرر ک$$ر دے ( ت$$و یہ ج$$ائز ہے ) یع$$نی ب$اب :م$ال غ$نیمت س$ے پ$انچواں حص$ہ ادا کرن$ا بھی
استاد اپنے شاگردوں کے لیے اوقات مق$$رر ک$$ر س$$کتا ایمان سے ہے
ہے ب$$اب :اس ب$$ات کے بی$$ان میں کہ عم$$ل بغ$$یر نیت اور
تع$$الی جس ش$$خص کے ٰ ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ہللا خلوص کے صحیح نہیں ہوتے اور ہ$$ر آدمی ک$$و وہی
س$$$اتھ بھالئی کرن$$$ا چاہت$$$ا ہے اس$$$ے دین کی س$$$مجھ ملے گا جو نیت کرے
عنایت فرما دیتا ہے باب :ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم $ک$$ا یہ فرمان$ا $کہ
باب :علم میں سمجھداری $سے کام لینے کے بیان میں دین سچے دل سے ہللا کی فرم$$انبرداری $اور اس کے
باب :علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں رس$$ول اور مس$$لمان ح$$اکموں اور تم$$ام مس$$لمانوں کی
موسی علیہ الس$$الم کے خض$$ر علیہ الس$$الم کے ٰ باب: خیر خواہی کا نام ہے
پاس دریا میں جانے کے ذکر میں
باب :ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم $ک$ا یہ فرم$ان کہ
ہللا اسے قرآن کا علم عطا فرمائیو! $ کتاب علم کے بیان میں
باب :اس ب$$ارے میں کہ بچے ک$$ا ( ح$$دیث ) س$$ننا کس باب :علم کی فضیلت کے بیان میں
عمر میں صحیح ہے ؟ باب :اس بیان میں کہ جس شخص سے علم کی ک$$وئی
باب :علم کی تالش میں نکلنے کے بارے میں بات پوچھی $جائے اور وہ اپنی کسی دوسری بات میں
باب :پڑھنے اور پڑھانے والے کی فضیلت کے بی$$ان مشغول ہو پس ( ادب کا تقاضا ہے کہ ) وہ پہلے اپنی
میں بات پوری کر لے پھر پوچھنے والے کو جواب دے
ب$$اب :علم کے زوال اور جہ$$ل کی اش$$اعت کے بی$$ان ب$$اب :اس کے ب$$ارے میں جس نے علمی مس$$ائل کے
میں لیے اپنی آواز کو بلند کیا
باب :علم کی فضیلت کے بیان میں ب$$اب :مح$$دث ک$$ا لف$$ظ «ح$$دثنا أو ،أخبرن$$ا وأنبأن$$ا»$
ٰ
باب :جانور وغیرہ پر س$$وار ہ$$و ک$$ر فت$$وی دین$$ا ج$$ائز استعمال کرنا صحیح ہے
ہے باب :استاد اپنے ش$$اگردوں ک$$ا علم آزم$$انے کے ل$$یے
باب :اس شخص کے بارے میں ج$$و ہ$$اتھ یا س$$ر کے ان سے کوئی $سوال کرے ( یعنی امتحان لینے کا بیان
فتوی کا جواب دے ٰ$ اشارے سے )
باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا قبیلہ عب$$دالقیس باب :شاگرد ک$$ا اس$$تاد کے س$$امنے پڑھن$$ا اور اس ک$$و
کے وفد کو اس پ$ر آم$ادہ کرن$ا کہ وہ ایم$ان الئیں اور سنانا
علم کی ب$$اتیں یاد رکھیں اور اپ$$نے پیچھے رہ ج$$انے باب :مناولہ کا بیان اور اہل علم کا علمی باتیں لکھ کر
والوں کو بھی ( دوسرے ) $شہروں کو بھیجنا
باب :جب کوئی مسئلہ درپیش ہو تو اس کے لیے سفر باب :وہ ش$$خص ج$$و مجلس کے آخ$$ر میں بیٹھ ج$$ائے
کرنا ( کیسا ہے ؟ ) اور وہ ش$$خص ج$$و درمی$$ان میں جہ$$اں جگہ دیکھے
باب :اس بارے میں کہ ( طلباء ک$$ا حص$$ول ) علم کے بیٹھ جائے ( بشرطیکہ دوسروں کو تکلیف نہ ہو )
لیے ( استاد کی خ$$دمت میں ) اپ$$نی اپ$$نی ب$$اری مق$$رر ب$$اب :رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اس ارش$$اد$
کرنا درست ہے کی تفص$$$یل میں کہ بس$$$ا اوق$$$ات وہ ش$$$خص جس$$$ے
ب$$اب :اس$$تاد ش$$اگردوں کی جب ک$$وئی ن$$اگوار $ب$$ات ( حدیث ) پہنچائی جائے
دیکھے ت$$و وع$$ظ ک$$رتے اور تعلیم دیتے وقت ان پ$$ر
خفا ہو سکتا ہے
www.islamicurdubooks.com 4
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ علم کی باتیں کچھ لوگ$$وں ک$$و باب :اس ش$$خص کے ب$$ارے میں ج$$و ام$$ام یا مح$$دث
بتانا اور کچھ لوگوں کو نہ بتانا اس خی$$ال س$$ے کہ ان کے سامنے دو زانو ( ہو کر ادب کے ساتھ ) بیٹھے
کی سمجھ میں نہ آئیں گی ( یہ عین مناسب ہے ) باب :اس بارے میں کہ ک$وئی ش$خص س$مجھانے کے
باب :اس بیان میں کہ حصول علم میں شرمانا $مناس$$ب لیے ( ایک ) بات کو تین مرتبہ دہ$$رائے ت$$و یہ ٹھی$$ک
نہیں ہے ! ہے
باب :اس بیان میں کہ مسائل شرعیہ معلوم کرنے میں باب :اس بارے میں کہ م$$رد ک$$ا اپ$$نی بان$$دی $اور گھ$$ر
ج$$و ش$$خص ( کس$$ی معق$$ول وجہ س$$ے ) ش$$رمائے وہ والوں کو تعلیم دینا ( ضروری ہے )
کسی دوسرے آدمی کے ذریعے سے مسئلہ معلوم $کر ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ام$$ام ک$$ا عورت$$وں ک$$و بھی
لے نصیحت کرنا اور تعلیم دینا ( ضروری $ہے )
ب$$اب :مس$$جد میں علمی م$$ذاکرہ کرن$$ا اور فت$$وی دین$$ا باب :علم حدیث حاصل کرنے کی ح$$رص کے ب$$ارے
جائز ہے میں
باب :سائل کو اس کے سوال سے زیادہ ج$$واب دین$$ا ، ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ علم کس ط$$رح اٹھ$$ا لی$$ا ج$$ائے
( تاکہ اسے تفصیلی معلومات ہو جائیں ) گا ؟
باب :اس بیان میں کہ کیا عورتوں کی تعلیم کے ل$$یے
کتاب وضو کے بیان میں کوئی خاص دن مقرر کیا جا سکتا ہے ؟
باب :وضو کے بارے میں بیان
باب :اس بارے میں کہ ایک شخص کوئی ب$$ات س$$نے
باب :اس بارے میں کہ نماز بغیر پ$$اکی کے قب$$ول ہی اور نہ س$$مجھے ت$$و دوب$$ارہ دریافت $ک$$ر لے ت$$اکہ وہ
نہیں ہوتی اسے ( اچھی طرح ) سمجھ لے ،یہ جائز ہے
باب :وضو کی فضیلت کے بیان میں ( اور ان لوگ$$وں باب :اس بارے میں کہ جو لوگ موجود ہیں وہ غ$$ائب
کی فض$$یلت میں ) ج$$و ( قی$$امت کے دن ) وض $و $کے شخص کو علم پہنچائیں
نشانات س$$ے س$$فید پیش$$انی اور س$$فید ہ$$اتھ پ$$اؤں والے ب$$$اب :رس$$$ول ہللا ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم پ$$$ر جھ$$$وٹ
ہوں گے باندھنے والے کا گناہ کس درجے کا ہے
باب :اس بارے میں کہ جب تک وضو $ٹوٹنے کا پورا باب ( :دینی ) علم کو قلم بند کرنے کے جواز میں
یقین نہ ہ$$و محض ش$$ک کی وجہ س$$ے نی$$ا وض$$و نہ ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ رات ک$$و تعلیم دین$$ا اور وع$$ظ
کرے کرنا جائز ہے
باب :اس بارے میں کہ ہلک$$ا وض$و $کرن$$ا بھی درس$$ت ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ س$$ونے س$$ے پہلے رات کے
اور جائز ہے وقت علمی باتیں کرنا جائز ہے
باب :وضو پورا کرنے کے بارے میں
باب :علم کو محفوظ رکھنے کے بیان میں
باب :دونوں ہاتھوں سے چہرے کا صرف ایک چلو ( ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ع$$الموں کی ب$$ات خاموش$$ی$
پانی ) سے دھونا بھی جائز ہے سے سننا ضروری $ہے
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ہ$$ر ح$$ال میں بس$$م ہللا پڑھن$$ا باب :اس بیان میں کہ جب کس$$ی ع$$الم س$$ے یہ پوچھ$$ا
یہاں تک کہ جماع کے وقت بھی ضروری $ہے جائے کہ لوگوں میں کون سب س$$ے زیادہ علم رکھت$$ا
ب$$اب :بیت الخالء ج$$انے کے وقت کی$$ا دع$$ا پڑھنی ہے ؟
چاہیے ؟ باب :کھڑے ہو ک$$ر کس$$ی ع$$الم س$$ے س$$وال کرن$$ا ج$$و
باب :بیت الخالء کے قریب پانی رکھنا بہتر ہے بیٹھا ہوا ہو ( جائز ہے )
ب$$اب :اس مس$$ئلہ میں کہ پیش$$اب اور پاخ$$انہ کے وقت باب :رمی جمار ( یعنی حج میں پتھر پھینک$$نے ) کے
قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا چاہیے ،لیکن جب کسی وقت بھی مسئلہ پوچھنا $جائز ہے
عمارت یا دیوار $وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں تع$$$الی کے اس فرم$$$ان کی تش$$$ریح میں کہ ٰ ب$$$اب :ہللا
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ک$$وئی ش$$خص دو اینٹ$$وں پ$$ر تمہیں تھوڑا علم دیا گیا ہے
بیٹھ کر قضائے حاجت کرے ( تو کیا حکم ہے ؟ ) باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص بعض ب$$اتوں ک$$و
اس خوف سے چھوڑ $دے کہ کہیں لوگ اپنی کم فہمی
کی وجہ سے اس سے زیادہ سخت ( یعنی ناجائز) $
www.islamicurdubooks.com 5
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب$$$اب :اس ب$$$ارے میں کہ بعض علم$$$اء کے نزدیک باب :عورتوں کا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلنے
صرف بیہوش$ی کے ش$دید دورہ ہی س$ے وض$و $ٹوٹت$ا کا کیا حکم ہے ؟
ہے باب :گھروں میں قضائے حاجت کرنا ثابت ہے
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ پ$$ورے س$$ر ک$$ا مس$$ح کرن$$ا باب :پانی سے طہارت کرنا بہتر ہے
ضروری $ہے ب$$اب :کس$$ی ش$$خص کے ہم$$راہ اس کی طہ$$ارت کے
ب$$$اب :اس ب$$$ارے میں کہ ٹخن$$$وں ت$$$ک پ$$$اؤں دھون$$$ا لیے پانی لے جانا جائز ہے
ضروری $ہے باب :اس$$تنجاء کے ل$$یے پ$$انی کے س$$اتھ ن$$یزہ ( بھی )
باب :لوگوں کے وضو $کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا لے جانا ثابت ہے
باب :۔ ۔ ۔ باب :داہنے ہاتھ سے طہارت کرنے کی ممانعت ہے
باب :ایک ہی چلو سے کلی کرنے اور ناک میں پ$$انی باب :اس بارے میں کہ پیش$اب کے وقت اپ$$نے عض$و
دینے کے بیان میں کو اپنے داہنے ہاتھ سے نہ پکڑے
باب :سر کا مسح ایک بار کرنے کے بیان میں باب :پتھروں سے استنجاء کرنا ثابت ہے
باب :خاوند ک$$ا اپ$نی بی$$وی کے س$اتھ وض$و $کرن$ا اور باب :اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے
عورت کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا جائز ہے باب :وضو میں ہر عض$$و ک$$و ایک ایک دفعہ دھون$$ا
باب :رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$ا ایک بیہ$$وش بھی ثابت ہے
آدمی پر اپنے وضو $کا پانی چھڑکنے کے بیان میں باب :اس بارے میں کہ وضو میں ہر عضو دو دو بار
باب :لگن ،پیالے ،لک$$ڑی اور پتھ$$ر کے ب$$رتن س$$ے دھونا بھی ثابت ہے
غسل اور وضو کرنے کے بیان میں باب :وضو میں ہر عضو کو تین تین بار دھونا ( سنت
باب :طشت س$$ے ( پ$$انی لے ک$$ر ) وض$$و ک$$رنے کے ہے )
بیان میں باب :وضو میں ناک صاف کرنا ضروری ہے
باب :مد سے وضو $کرنے کے بیان میں باب :طاق عدد ( ڈھیلوں ) سے استنجاء کرنا چاہیے
باب :موزوں پر مسح کرنے کے بیان میں باب :دونوں پاؤں دھونا چاہیے اور قدموں پر مس$$ح نہ
باب :وضو کر کے موزے پہننے کے بیان میں کرنا چاہیے
باب :بکری کا گوشت اور س$$تو کھ$$ا ک$$ر نی$$ا وض$و $نہ باب :وضو میں کلی کرنا
کرنا ثابت ہے باب :ایڑیوں کے دھونے کے بیان میں
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ک$$وئی ش$$خص س$$تو کھ$$ا ک$$ر باب :جوتوں کے اندر پاؤں دھونا چاہیے اور جوت$$وں
صرف کلی کرے اور نیا وضو $نہ کرے پر مسح نہ کرنا چاہیے
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ کی$$ا دودھ پی ک$$ر کلی ک$$رنی باب :وضو اور غسل میں داہنی جانب سے ابتداء کرنا
چاہیے ؟ ضروری $ہے
باب :سونے کے بعد وض$$و ک$$رنے کے بی$$ان میں اور ب$$اب :نم$$از ک$$ا وقت ہ$$و ج$$انے پ$$ر پ$$انی کی تالش
بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو م$رتبہ کی اونگھ ضروری $ہے
سے یا ( نیند ک$$ا ) ایک جھونک$$ا آ ج$$انے س$$ے وض$$و باب :جس پانی سے آدمی کے بال دھوئے ج$$ائیں اس
نہیں ٹوٹتا پانی کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
باب :بغیر حدث کے بھی نیا وضو $کرنا جائز ہے باب :جب کتا برتن میں پی لے ( تو کیا کرنا چاہیے )
باب :پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا کبیرہ گناہ ہے ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ بعض لوگ$$وں کے نزدیک
باب :پیشاب کو دھونے کے بیان میں صرف پیش$$اب اور پاخ$$انے کی راہ س$$ے کچھ نکل$$نے
باب :۔ ۔ ۔ سے وضو ٹوٹتا ہے
ب$$$اب :رس$$$ول ہللا ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم اور ص$$$حابہ باب :اس شخص کے بارے میں جو اپ$$نے س$$اتھی ک$$و
رضی ہللا عنہم کا ایک دیہاتی کو چھوڑ دینا جب ت$$ک وضو کرائے
کہ وہ مسجد میں پیشاب سے فارغ نہ ہو گیا باب :بےوضو ہونے کی حالت میں تالوت قرآن کرن$$ا
باب :مسجد میں پیشاب پر پانی بہا دینے کے بیان میں وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان
باب :پیشاب پر پانی بہانے کا بیان
www.islamicurdubooks.com 6
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اس کے بارے میں جو اپ$$نے س$$ر پ$$ر تین م$$رتبہ باب :بچوں کے پیشاب کے بارے میں
پانی بہائے باب :کھڑے ہو کر اور بیٹھ ک$ر پیش$اب کرن$ا ( حس$ب
باب :اس بیان میں کہ صرف $ایک مرتبہ $بدن پر پ$$انی موقع ہر دو طرح سے جائز ہے )
ڈال کر اگر غسل کیا جائے تو کافی ہو گا باب :اپ$$نے ( کس$$ی ) س$$اتھی $کے ق$$ریب پیش$$اب کرن$$ا
باب :اس بارے میں کہ جس نے حالب سے یا خوشبو$ اور دیوار کی آڑ لینا
لگا کر غسل کیا تو اس کا بھی غسل ہو گیا باب :کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا
باب :اس بی$$ان میں کہ غس$$ل جن$$ابت ک$$رتے وقت کلی باب :حیض کا خون دھونا ضروری $ہے
کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا چاہیے باب :منی کا دھونا اور اس کا کھرچنا ضروری $ہے ،
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ( گن$$دگی پ$$اک ک$$رنے کے نیز جو چیز عورت سے لگ جائے اس کا دھون$$ا بھی
بعد ) ہاتھ مٹی سے ملنا تاکہ وہ خوب صاف ہو جائیں ضروری $ہے
باب :کی$ا جن$بی اپ$$نے ہ$اتھوں ک$و دھونے س$$ے پہلے باب :اگر م$$نی یا ک$$وئی $اور نجاس$$ت ( مثالً حیض ک$$ا
برتن میں ڈال سکتا ہے ؟ جب کہ جنابت کے سوا ہاتھ خون ) دھوئے اور ( پھر ) اس کا اث$$ر نہ ج$$ائے ( ت$$و
میں کوئی گندگی نہیں لگی ہوئی ہو کیا حکم ہے ؟ )
ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ غس$$ل اور وض $و $کے درمی$$ان ب$$اب :اونٹ ،بک$$ری اور چوپ$$ایوں ک$$ا پیش$$اب اور ان
فصل کرنا بھی جائز ہے کے رہنے کی جگہ کے بارے میں
باب :اس شخص سے متعلق جس نے غسل میں اپ$$نے باب :ان نجاس$$توں کے ب$$ارے میں ج$$و گھی اور پ$$انی
داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ پر پانی گرایا میں گر جائیں
باب :جس نے جماع کیا اور پھر دوب$$ارہ کی$$ا اور جس باب :اس بارے میں کہ ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب
نے اپ$$نی ک$$ئی بیویوں س$$ے ہمبس$$تر ہ$$و ک$$ر ایک ہی کرنا منع ہے
غسل کیا اس کا بیان ب$$اب :جب نم$$ازی کی پش$$ت پ$$ر ( اچان$$ک ) ک$$وئی
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ م$$ذی ک$$ا دھون$$ا اور اس کی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے ت$$و اس کی نم$$از فاس$$د
وجہ سے وضو کرنا ضروری ہے نہیں ہوتی
ب$اب :اس ب$$ارے میں کہ جس نے خوش$بو $لگ$ائی پھ$$ر باب :کپڑے میں تھوک اور رینٹ وغ$$یرہ ل$$گ ج$$انے
غسل کیا اور خوشبو $کا اثر اب بھی باقی رہا کے بارے میں
باب :بالوں ک$$ا خالل کرن$$ا اور جب یقین ہ$$و ج$$ائے کہ باب :نبیذ س$$ے اور کس$$ی نش$$ہ والی چ$$یز س$$ے وض$$و
کھال تر ہو گئی تو اس پر پانی بہا دینا ( جائز ہے ) جائز نہیں
باب :اس بارے میں کہ جس نے جنابت میں وضو $کیا ب$$اب :ع$$ورت ک$$ا اپ$$نے ب$$اپ کے چہ$$رے س$$ے خ$$ون
پھر اپنے تمام بدن کو دھویا ،لیکن وضو کے اعضاء دھونا جائز ہے
کو دوبارہ نہیں دھویا باب :مسواک کرنے کا بیان
باب :جب کوئی ش$$خص مس$$جد میں ہ$$و اور اس$$ے یاد باب :بڑے آدمی کو مسواک دینا ( ادب کا تقاضا ہے )
آئے کہ مجھ کو نہانے کی حاجت ہے ت$$و اس$$ی ط$$رح باب :رات کو وضو کر کے سونے والے کی فض$$یلت
نکل جائے اور تیمم نہ کرے کے بیان میں
باب :اس بارے میں کہ غسل جن$$ابت کے بع$$د ہ$$اتھوں
سے پانی جھاڑ لینا ( سنت نبوی ہے ) کتاب غسل کے احکام و مسائل
باب :اس ش$$خص کے متعل$$ق جس نے اپ$$نے س$$ر کے باب :اس بارے میں کہ غسل سے پہلے وضو $کر لین$$ا
داہنے حصے سے غسل کیا چاہیے
باب :اس شخص کے ب$$ارے میں جس نے تنہ$$ائی میں باب :اس بارے میں کہ مرد ک$$ا اپ$$نی بی$$وی $کے س$$اتھ
ننگے ہ$و ک$ر غس$ل کی$ا اور جس نے ک$پڑا بان$دھ ک$ر غسل کرنا درست ہے
غسل کیا اور کپڑا باندھ کر غسل کرنا افضل ہے باب :اس بارے میں کہ ایک صاع یا اسی طرح کس$$ی
ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ لوگ$$وں میں نہ$$اتے وقت پ$$ردہ چیز کے وزن بھر پانی سے غسل کرنا چاہیے
کرنا ضروری $ہے
www.islamicurdubooks.com 7
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب$$اب :ع$$ورت حیض کے غس$$ل میں خوش$$بو $اس$$تعمال باب :اس بیان میں کہ جب عورت کو احتالم ہو تو اس
کرے پر بھی غسل واجب ہے
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ حیض س$$ے پ$$اک ہ$$ونے کے ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ جن$$بی ک$$ا پس$$ینہ اور بیش$$ک
بعد عورت کو اپنے بدن کو نہاتے وقت ملنا چاہیے مسلمان ناپاک نہیں ہوتا
باب :حیض کا غسل کیونکر $ہو ؟ ب$$اب :اس تفص$$یل میں کہ جن$$بی گھ$$ر س$$ے ب$$اہر نک$$ل
باب :عورت کا حیض کے غسل کے بعد کنگھ$$ا کرن$$ا سکتا اور بازار $وغیرہ جا سکتا ہے
جائز ہے باب :غسل سے پہلے جن$$بی ک$$ا گھ$$ر میں ٹھہرن$$ا جب
باب :حیض کے غسل کے وقت عورت کا اپنے بالوں کہ وضو $کر لے ( جائز ہے )
کو کھولنے کے بیان میں باب :اس بارے میں کہ بغیر غسل کئے جنبی کا س$$ونا
ب$$اب :ہللا عزوج$$ل کے ق$$ول «مخلق$$ة وغ$$ير مخلق$$ة» جائز ہے
( کامل الخلقت اور ناقص الخلقت ) کے بیان میں باب :اس بارے میں کہ جنبی پہلے وضو $کر لے پھ$$ر
باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت حج اور عم$$رہ سوئے
کا احرام کس طرح باندھے ب$$$اب :اس ب$$$ارے میں کہ جب دون$$$وں خت$$$ان ایک
باب :اس ب$$ارے میں کہ حیض ک$$ا آن$$ا اور اس ک$$ا ختم دوسرے سے مل جائیں تو غسل جنابت واجب ہے
ہونا کیونکر ہے ؟ باب :اس چیز کا دھونا جو ع$$ورت کی ش$$رمگاہ س$$ے
باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت نماز قض$$اء نہ لگ جائے ضروری $ہے
کرے
باب :حائضہ عورت کے ساتھ س$$ونا جب کہ وہ حیض کتاب حیض کے احکام و مسائل
کے کپڑوں میں ہو ب$$$اب :اس بی$$$ان میں کہ حیض کی ابت$$$داء کس ط$$$رح
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ جس نے ( اپ$$نی ع$$ورت کے ہوئی
ل$$یے ) حیض کے ل$$یے پ$$اکی میں پہ$$نے ج$$انے والے باب :عورتوں کے لیے اس حکم کا بیان جب وہ نفاس
کپڑوں کے عالوہ کپڑے بنائے کی حالت میں ہوں
ب$$اب :عی$$دین میں اور مس$$لمانوں کے س$$اتھ دع$$ا میں باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت کا اپنے ش$$وہر
حائضہ عورتیں بھی شریک ہوں اور یہ عورتیں نماز کے سر کو دھونا اور اس میں کنگھا کرنا جائز ہے
کی جگہ سے ایک طرف ہو کر رہیں باب :اس بارے میں کہ مرد کا اپنی بیوی $کی گود میں
باب :اس بارے میں کہ اگر کسی عورت ک$$و ایک ہی حائضہ ہونے کے باوجود قرآن پڑھنا جائز ہے
مہینہ میں تین ب$$$$ار حیض آئے ؟ اور حیض و حم$$$$ل باب :اس شخص سے متعلق جس نے نفاس کا نام بھی
سے متعلق حیض رکھا
ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ زرد اور مٹی$$اال رن$$گ حیض ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ حائض$$ہ کے س$$اتھ مباش$$رت
کے دنوں کے عالوہ ہو ( تو کیا حکم ہے ؟ ) کرنا ( یعنی جماع کے عالوہ اس کے ساتھ لیٹنا بیٹھنا
باب :استحاضہ کی رگ کے بارے میں
جائز ہے )
باب :جو ع$$ورت ( حج میں ) ط$$واف افاض$$ہ کے بع$$د باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت روزے چھ$$وڑ
حائضہ ہو ( اس کے متعلق کیا حکم ہے ؟ ) دے ( بعد میں قضاء کرے )
باب :جب مستحاضہ $اپنے جس$م میں پ$اکی دیکھے ت$و ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ حائض$$ہ بیت ہللا کے ط$$واف
کیا کرے ؟ کے عالوہ حج کے باقی ارکان پورا کرے گی
باب :اس بارے میں کہ نفاس میں مرنے والی ع$$ورت باب :استحاضہ کے بیان میں
پر نماز جنازہ اور اس کا طریقہ کیا ہے ؟ باب :حیض کا خون دھونے کے بیان میں
باب :باب
ب$$$اب :ع$$$ورت کے ل$$$یے استحاض$$$ہ کی ح$$$الت میں
اعتکاف
کتاب تیمم کے احکام و مسائل باب :کیا عورت اسی کپڑے میں نماز پڑھ س$$کتی ہے
باب :۔ ۔ ۔ جس میں اسے حیض آیا ہو
www.islamicurdubooks.com 8
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :ایسے کپڑے میں اگر کسی نے نماز پ$$ڑھی جس باب :اس بارے میں کہ جب نہ پ$$انی ملے اور نہ م$$ٹی
پر صلیب یا مورتیاں بنی ہوں تو نماز فاس$د $ہ$$و گی یا تو کیا کرے ؟
نہیں اور ان کی ممانعت کا بیان باب :اقامت کی حالت میں بھی تیمم کرنا جائز ہے
باب :جس نے ریش$م $کے ک$$وٹ میں نم$$از پ$$ڑھی پھ$$ر باب :اس بارے میں کہ کیا مٹی پر تیمم کے لیے ہ$$اتھ
اسے اتار دیا مارنے کے بعد ہاتھوں کو پھونک ک$$ر ان ک$$و چہ$$رے
باب :سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا اور دونوں ہتھیلوں پر مل لینا کافی ہے ؟
ب$$اب :چھت ،من$$بر اور لک$$ڑی پ$$ر نم$$از پڑھنے کے ب$$$$اب :اس ب$$$$ارے میں کہ تیمم میں ص$$$$رف $منہ اور
بارے میں دونوں پہنچوں پر مسح کرنا کافی ہے
باب :جب س$$جدے میں آدمی ک$$ا ک$$پڑا اس کی ع$$ورت باب :پاک مٹی مسلمانوں ک$ا وض$و ہے پ$انی کے ب$دل
سے لگ جائے تو کیا حکم ہے وہ اس کو کافی $ہے
باب :بورئیے پر نماز پڑھنے کا بیان باب :جب جنبی کو ( غسل کی وجہ سے ) مرض بڑھ
باب :کھجور کی چٹائی پر نماز پڑھنا جانے کا یا موت ہونے کا یا ( پ$انی کے کم ہ$ونے کی
باب :بچھونے پر نماز پڑھنا ( جائز ہے ) وجہ سے ) پیاس کا ڈر ہو تو تیمم کر لے
باب :سخت گرمی میں کپڑے پ$$ر س$$جدہ کرن$$ا ( ج$$ائز باب :تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پ$$ر ہ$$اتھ مارن$$ا ک$$افی
ہے ) ہے
باب :جوتوں سمیت نماز پڑھنا ( جائز ہے ) باب :۔ ۔ ۔
باب :موزے پہنے ہوئے نماز پڑھنا ( جائز ہے )
باب :جب کوئی پورا سجدہ نہ کرے ( تو اس کی نماز کتاب نماز کے احکام و مسائل
ٰ$
فتوی ہے ؟ ) کے متعلق کیا ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ش$$ب مع$$راج میں نم$$از کس
باب :سجدہ میں اپنی بغلوں ک$$و کھلی رکھے اور اپ$$نی طرح فرض ہوئی ؟
پسلیوں سے ( ہر دو کہنیوں کو ) جدا رکھے ب$$اب :اس بی$$ان میں کہ ک$$پڑے پہن ک$$ر نم$$از پڑھن$$ا
باب :قبلہ کی طرف $منہ کرنے کی فضیلت واجب ہے
باب :مدینہ اور شام والوں کے قبلہ کا بیان اور مشرق$ باب :نماز میں گدی پر تہبند باندھنے کے بیان میں
کا بیان باب :اس بیان میں کہ صرف $ایک کپڑے ک$$و ب$$دن پ$$ر
ب$$اب :ہللا عزوج$$ل ک$$ا ارش$$اد ہے کہ مق$$ام اب$$راہیم ک$$و لپیٹ کر نماز پڑھنا جائز و درست ہے
نماز کی جگہ بناؤ باب :جب ایک کپڑے میں ک$وئی $نم$از پ$$ڑھے ت$و اس
ب$$اب :ہ$$ر مق$$ام اور ہ$$ر مل$$ک میں مس$$لمان جہ$$اں بھی کو کندھوں پر ڈالے
رہے نماز میں قبلہ کی طرف $منہ کرے باب :جب کپڑا تنگ ہو تو کیا کیا جائے ؟
ب$$اب :قبلہ س$$ے متعل$$ق مزید اح$$ادیث اور جس نے یہ باب :شام کے بنے ہ$$وئے چغہ میں نم$$از پڑھنے کے
کہ$$ا کہ اگ$$ر ک$$وئی $بھ$$ول س$$ے قبلہ کے عالوہ کس$$ی بیان میں
دوسری $طرف منہ ک$$ر کے نم$$از پ$$ڑھ لے ت$$و اس پ$$ر باب ( :بال ض$$رورت ) ننگ$$ا ہ$$ونے کی ک$$راہیت نم$$از
نماز کا لوٹانا واجب نہیں ہے میں ( ہو یا اور کسی حال میں )
باب :مس$$جد میں تھ$$وک لگ$$ا ہ$$و ت$$و ہ$$اتھ س$$ے اس ک$$ا باب :قمیص اور پاجامہ اور جانگی$$ا اور قب$$اء ( چغہ )
کھرچ ڈالنا ضروری ہے پہن کر نماز پڑھنے کے بیان میں
باب :مسجد میں رینٹ کو کنکری سے کھرچ ڈالنا باب :ستر کا بیان جس کو ڈھانکنا چاہیے
باب :اس بارے میں کہ نماز میں اپنے دائیں طرف نہ باب :بغیر چادر اوڑھے صرف $ایک ک$$پڑے میں لپٹ
تھوکنا چاہیے کر نماز پڑھنا بھی جائز ہے
باب :ب$ائیں ط$رف یا ب$ائیں پ$اؤں کے نیچے تھوک$نے باب :ران سے متعلق جو روایتیں آئی ہیں
کے بیان میں باب :عورت کتنے کپڑوں میں نماز پڑھے ؟
باب :مسجد میں تھوکنے کا کفارہ
باب :حاشیہ ( بیل ) لگے ہوئے کپڑے میں نماز پڑھنا
ب$$اب :مس$$جد میں بلغم ک$$و م$$ٹی کے ان$$در چھپ$$ا دین$$ا اور اس کے نقش و نگار کو دیکھنا
ضروری $ہے
www.islamicurdubooks.com 9
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :مسجد میں ریاح ( ہوا ) خارج کرنا باب :جب تھوک ک$$ا غلبہ ہ$$و ت$$و نم$$ازی اپ$$نے ک$$پڑے
باب :مسجد کی عمارت کے کنارے میں تھوک لے
باب :مسجد بنانے میں م$$دد کرن$$ا ( یع$$نی اپ$$نی ج$$ان و باب :امام لوگوں کو یہ نصیحت کرے کہ نم$$از پ$$وری
مال سے حصہ لینا کار ثواب ہے طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان
باب :بڑھئی اور ک$$اریگر $س$$ے مس$$جد کی تعم$$یر میں باب :اس بارے میں کہ کیا یوں کہ$$ا ج$$ا س$$کتا ہے کہ
اور منبر کے تختوں کو بنوانے میں مدد حاصل کرن$$ا یہ مسجد فالں خاندان والوں کی ہے
( جائز ہے ) ب$$اب :مس$$جد میں م$$ال تقس$$یم کرن$$ا اور مس$$جد میں
باب :جس نے مس$$جد بن$$ائی اس کے اج$$ر و ث$$واب ک$$ا کھجور کا خوشہ لٹکانا
بیان باب :جس$$ے مس$$جد میں کھ$$انے کے ل$$یے کہ$$ا ج$$ائے
باب :جب ک$وئی $مس$جد میں ج$ائے ت$و اپ$نے ت$$یر کے اور وہ اسے قبول کر لے
پھل کو تھامے رکھے تاکہ کسی نمازی کو تکلی$$ف نہ ب$$$اب :مس$$$جد میں فیص$$$لے کرن$$$ا اور م$$$ردوں اور
ہو عورت$$وں ( خاون$$د ،بی$$وی ) کے درمی$$ان لع$$ان کران$$ا
باب :مسجد میں تیر وغیرہ لے کر گزرنا ( جائز ہے )
باب :مسجد میں شعر پڑھنا کیسا ہے ؟ باب :اس بارے میں کہ جب کوئی کسی کے گھ$ر میں
باب :چھوٹے چھوٹے ن$$یزوں ( بھ$$الوں ) س$$ے مس$$جد داخل ہو تو کیا جس جگہ وہ چاہے وہاں نماز پڑھ لے
میں کھیلنے والوں کے بیان میں یا جہاں اسے نماز پڑھنے کے لیے کہا جائے
باب :مسجد کے منبر پ$$ر مس$$ائل خرید و ف$$روخت $ک$$ا باب :اس بیان میں ( کہ بوقت ضرورت ) $گھروں میں
ذکر کرنا درست ہے جائے نماز ( مقرر کر لینا جائز ہے )
باب :قرض ک$ا تقاض$ہ اور ق$رض دار ک$ا مس$جد ت$ک باب :مسجد میں داخل ہونے اور دوسرے $ک$$اموں میں
پیچھا کرنا بھی دائیں طرف سے ابتداء کرنے کے بیان میں
باب :مسجد میں جھاڑو دینا اور وہاں کے چیتھ$$ڑے ، ب$$اب :کی$$ا دور $ج$$اہلیت کے مش$$رکوں کی ق$$بروں ک$$و
کوڑے کرکٹ اور لکڑیوں کو چن لینا کھود ڈالنا اور ان کی جگہ مسجد بنانا درست ہے ؟
باب :مسجد میں ش$$راب کی س$$وداگری $کی ح$$رمت ک$$ا باب :بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھنا
اعالن کرنا باب :اونٹوں کے رہنے کی جگہ میں نماز پڑھنا
باب :مسجد کے لیے خادم مقرر کرنا باب :اگر کوئی $شخص نماز پ$$ڑھے اور اس کے آگے
باب :قیدی یا قرض دار جسے مسجد میں باندھ دیا گیا تنور ،یا آگ ،یا اور ک$$وئی چ$$یز ہ$$و جس$$ے مش$$رک
ہو پوجتے ہیں ،لیکن اس نمازی کی نیت محض عب$$ادت
باب :جب کوئی شخص اس$$الم الئے ت$$و اس ک$$و غس$$ل ال ٰہی ہو تو نماز درست ہے
کرانا اور قیدی کو مسجد میں باندھنا باب :مقبروں میں نم$$از پڑھنے کی ک$$راہت کے بی$$ان
باب :مسجد میں مریضوں وغیرہ کے لیے خیمہ لگانا میں
باب :ضرورت $سے مسجد میں اونٹ لے جانا ب$$اب :دھنس$$ی ہ$$وئی جگہ$$وں میں یا جہ$$اں ک$$وئی اور
باب :۔ ۔ ۔ عذاب اترا ہو وہاں نماز ( پڑھنا کیسا ہے ؟ )
باب :مسجد میں کھڑکی اور راستہ رکھنا باب :گرجا میں نماز پڑھنے کا بیان
باب :کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھنا باب :۔ ۔ ۔
باب :مشرک کا مسجد میں داخل ہونا کیسا ہے ؟ باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم $کا ارشاد کہ میرے
باب :مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے ؟ لیے ساری زمین پ$$ر نم$$از پڑھنے اور پ$$اکی حاص$$ل
ب$$اب :مس$$جد میں حلقہ بان$$دھ ک$$ر بیٹھن$$ا اور یوں ہی کرنے ( یعنی تیمم کرنے ) کی اجازت ہے
بیٹھنا باب :عورت کا مسجد میں سونا$
باب :مسجد میں چت لیٹنا کیسا ہے ؟ باب :مسجدوں میں مردوں کا سونا
باب :عام راستوں پر مسجد بنانا جب کہ کسی ک$$و اس باب :سفر سے واپسی $پر نماز پڑھنے کے بیان میں
سے نقصان نہ پہنچے ( جائز ہے باب :جب کوئی مسجد میں داخل ہ$$و ت$$و بیٹھ$$نے س$$ے
باب :بازار کی مسجد میں نماز پڑھنا پہلے دو رکعت نماز پڑھنی چاہیے
www.islamicurdubooks.com 10
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$الی ک$$ا ارش$$اد ہے کہ ہللا پ$$اک کی ط$$رف$ باب :ہللا تعٰ $ باب :مسجد وغیرہ میں ایک ہاتھ کی انگلیاں دوس$$رے
رجوع کرنے والے ( ہو جاؤ ) اور اس س$$ے ڈرو اور ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کر کے قینچی کرنا درست
نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ ہے
باب :نماز درست طریقے سے پڑھنے پر بیعت کرنا ب$اب :ان مس$اجد $ک$ا بی$ان ج$و م$دینہ کے راس$تے میں
باب :اس بیان میں کہ گناہوں کے لیے نماز کفارہ ہے واق$$ع ہیں اور وہ جگہیں جہ$$اں رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
( یعنی اس سے صغیرہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں ) علیہ وسلم نے نماز ادا فرمائی $ہے
باب :نماز وقت پر پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں باب :امام کا سترہ مقتدیوں کو بھی کفایت کرتا ہے
باب :اس بیان میں کہ پانچوں وقت کی نمازیں گن$$اہوں باب :نمازی اور سترہ میں کتنا فاصلہ ہونا چاہیے ؟
کا کفارہ ہو جاتی ہیں باب :برچھی کی طرف نماز پڑھنا
باب :اس بارے میں کہ بے وقت نماز پڑھنا ،نماز کو باب :عنزہ ( لکڑی جس کے نیچے لوہے کا پھ$$ل لگ$$ا
ضائع کرنا ہے ہوا ہو ) کی طرف نماز پڑھنا
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ نم$$از پڑھنے واال نم$$از میں ب$$اب :مکہ اور اس کے عالوہ دوس$$رے مقام$$ات میں
اپنے رب سے پوشیدہ طور پر بات چیت کرتا ہے سترہ کا حکم
باب :اس بارے میں کہ سخت گرمی میں ظہر ک$$و ذرا باب :ستونوں کی آڑ میں نماز پڑھنا
ٹھنڈے وقت پڑھنا باب :دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیال ہ$$و ت$$و
باب :اس بارے میں کہ سفر میں ظہر کو ٹھنڈے وقت نماز پڑھ سکتا ہے
میں پڑھنا باب :۔ ۔ ۔
باب :اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھل$$نے پ$$ر باب :اونٹنی ،اونٹ ،درخت اور پاالن کو سامنے کر
ہے کے نماز پڑھنا
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ کبھی ظہ$$ر کی نم$$از عص$$ر باب :چارپائی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا
کے وقت تک تاخیر کر کے پڑھی جا سکتی ہے باب :چاہیے کہ نماز پڑھنے واال اپ$$نے س$$امنے س$$ے
باب :نماز عصر کے وقت کا بیان گزرنے والے کو روک دے
باب :اس بی$ان میں کہ نم$از عص$ر چھ$وٹ ج$انے پ$ر باب :نمازی کے آگے سے گزرنے کا گناہ کتنا ہے ؟
کتنا گناہ ہے ؟ ب$$اب :نم$$از پڑھتے وقت ایک نم$$ازی $ک$$ا دوس$$رے
باب :اس بیان میں کہ نماز عصر چھوڑ دینے پر کتن$$ا شخص کی طرف رخ کرنا کیسا ہے ؟
گناہ ہے ؟ باب :سوتے ہوئے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا
باب :نماز عصر کی فضیلت کے بیان میں باب :عورت کے پیچھے نفل نماز پڑھنا
باب :جو شخص عصر کی ایک رکعت سورج ڈوبنے باب :اس شخص کی دلیل جس نے یہ کہا کہ نماز ک$$و
سے پہلے پہلے پڑھ سکا تو اس کی نماز ادا ہو گئی کوئی چیز نہیں توڑتی
باب :مغرب کی نماز کے وقت کا بیان ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ نم$$از میں اگ$$ر ک$$وئی اپ$$نی
باب :اس ب$$ارے میں جس نے مغ$$رب ک$$و عش$$اء کہن$$ا گردن پر کسی بچی کو اٹھا لے تو کیا حکم ہے ؟
مکروہ جانا باب :ایسے بستر کی ط$$رف منہ ک$$ر کے نم$$از پڑھن$$ا
باب :عش$$اء اور عتمہ ک$$ا بی$$ان اور ج$$و یہ دون$$وں ن$$ام جس پر حائضہ عورت ہو
لینے میں کوئی ہرج نہیں خیال کرتے باب :اس بیان میں کہ کیا مرد سجدہ کرتے وقت اپ$$نی
باب :نماز عشاء کا وقت جب لوگ ( جلدی ) جم$$ع ہ$$و بی$وی ک$و چھ$و س$کتا ہے ؟ ( ت$اکہ وہ س$کڑ ک$ر جگہ
جائیں یا جمع ہونے میں دیر کر دیں چھوڑ دے کہ بآسانی $سجدہ کیا جا سکے )
ب$$اب :نم$$از عش$$اء ( کے ل$$یے انتظ$$ار ک$$رنے ) کی باب :اس بارے میں کہ اگر عورت نماز پڑھنے والے
فضیلت سے گندگی ہٹا دے ( تو مضائقہ نہیں ہے )
باب :اس بیان میں کہ نم$$از عش$اء پڑھنے س$ے پہلے
سونا ناپسند ہے کتاب اوقات نماز کے بیان میں
باب :اگر نیند کا غلبہ ہ$$و ج$$ائے ت$$و عش$$اء س$$ے پہلے باب :نماز کے اوقات اور ان کے فضائل
بھی سونا $درست ہے
www.islamicurdubooks.com 11
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اذان کی وجہ سے خون ریزی $رکنا باب :اس بارے میں کہ عش$اء کی نم$از ک$ا وقت آدھی
باب :اس بارے میں کہ اذان کا جواب کس ط$$رح دین$$ا رات تک رہتا ہے
چاہیے باب :نماز فجر کی فضیلت کے بیان میں
باب :اذان کی دعا کے بارے میں باب :نماز فجر کا وقت
باب :اذان کے لیے قرعہ ڈالنے کا بیان باب :فجر کی ایک رکعت کا پانے واال
باب :اذان کے دوران بات کرنے کے بیان میں باب :جو کوئی کسی نماز کی ایک رکعت پ$$الے ،اس
باب :اس بیان میں کہ نابینا شخص اذان دے سکتا ہے نے وہ نماز پالی
اگر اسے کوئی $وقت بتانے واال آدمی موجود $ہو باب :اس بیان میں کہ صبح کی نم$$از کے بع$$د س$$ورج
باب :صبح ہونے کے بعد اذان دینا بلند ہونے تک نماز پڑھنے کے متعلق کیا حکم ہے ؟
باب :صبح صادق سے پہلے اذان دینے کا بیان ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ س$$ورج چھپ$$نے س$$ے پہلے
باب :اس بیان میں کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کتنا قصد کر کے نماز نہ پڑھے
فاصلہ ہونا چاہیے ؟ ب$$اب :اس ش$$خص کی دلی$$ل جس نے فق$$ط عص$$ر اور
باب :اذان سن کر جو شخص ( گھر میں بیٹھا ) تکب$$یر فجر کے بعد نماز کو مکروہ رکھا ہے
کا انتظار کرے باب :عصر کے بع$$د قض$$اء نم$$ازیں یا اس کے مانن$$د
باب :ہر اذان اور تکبیر کے بیچ میں جو کوئی چ$$اہے مثالً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا
( نفل ) نماز پڑھ سکتا ہے باب :بادل والے دنوں میں نماز کے لیے جلدی کرنا (
ب$اب :ج$و یہ کہے کہ س$فر میں ایک ہی ش$خص اذان یعنی سویرے پڑھنا )
دے باب :وقت نکل جانے کے بعد نماز پڑھتے وقت اذان
باب :اگر کئی مسافر $ہوں ت$$و نم$$از کے ل$$یے اذان دیں دینا
اور تکبیر بھی کہیں اور عرفات اور م$$زدلفہ میں بھی ب$$اب :اس کے ب$$ارے میں جس نے وقت نک$$ل ج$$انے
ایسا ہی کریں کے بعد قض$$اء نم$$از لوگ$$وں کے س$$اتھ جم$$اعت س$$ے
ب$اب :کی$ا م$ؤذن اذان میں اپن$ا منہ ادھر ادھر ( دائیں پڑھی
بائیں ) پھ$$رائے اور کی$$ا اذان کہ$$تے وقت ادھر ادھر باب :جو شخص کوئی نم$از بھ$ول ج$ائے ت$و جب یاد
دیکھ سکتا ہے ؟ آئے اس وقت پڑھ لے اور فقط وہی نماز پڑھے
باب :یوں کہنا کیسا ہے کہ نماز نے ہمیں چھوڑ $دیا ؟ باب :اگر کئی نمازیں قضاء ہو جائیں تو ان کو ترتیب
باب :اس بی$$ان میں کہ نم$$از ک$$ا ج$$و حص$$ہ ( جم$$اعت کے ساتھ پڑھنا
کے ساتھ ) پا سکو اسے پ$$ڑھ ل$$و اور ج$$و نہ پ$$ا س$$کو باب :عشاء کی نم$$از کے بع$$د «س$$مر» یع$$نی دنی$$ا کی
اسے بعد میں پورا کر لو باتیں کرنا مکروہ ہے
ب$$اب :نم$$از کی تکب$$یر کے وقت جب ل$$وگ ام$$ام ک$$و باب :اس ب$ارے میں کہ مس$$ئلے مس$ائل کی ب$اتیں اور
دیکھیں تو کس وقت کھڑے ہوں نیک باتیں عشاء کے بعد بھی کرنا درست ہے
باب :نماز کے لیے جل$$دی نہ اٹھے بلکہ اطمین$$ان اور باب :اپنی بیوی یا مہم$ان س$ے رات ک$و ( عش$اء کے
سکون و سہولت کے ساتھ اٹھے بعد ) گفتگو کرنا
باب :کی$$ا مس$$جد س$$ے کس$$ی ض$$رورت کی وجہ س$$ے
اذان یا اقامت کے بع$$د بھی ک$$وئی ش$$خص نک$$ل س$$کتا کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں
ہے ؟ باب :اس بیان میں کہ اذان کیونکر $شروع ہوئی
ب$$اب :اگ$$ر ام$$ام مقت$$دیوں س$$ے کہے کہ تم ل$$وگ اس$$ی باب :اس بارے میں کہ اذان کے کلم$$ات دو دو م$$رتبہ
حالت میں ٹھہرے رہو ت$$و جب ت$$ک وہ ل$$وٹ ک$$ر آئے دہرائے جائیں
اس کا انتظار کریں ( اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں باب :اس ب$$ارے میں کہ س$$وائے «ق$$د ق$$امت الص$$الة»
ب$$اب :آدمی یوں کہے کہ ہم نے نم$$از نہیں پ$$ڑھی ت$$و کے اقامت کے کلمات ایک ایک دفعہ کہے جائیں
اس طرح کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہے باب :اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں
ب$اب :اگ$ر ام$ام ک$و تکب$یر ہ$و چک$نے کے بع$د ک$وئی باب :اس بیان میں کہ اذان بلند آواز سے ہونی چاہیے
ضرورت پیش آئے تو کیا کرے ؟
www.islamicurdubooks.com 12
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لیے ) پیچھے سرک گی$$ا یا نہیں س$$رکا ،بہرح$$ال اس باب :تکبیر ہو چکنے کے بعد کسی سے باتیں کرنا
کی نماز جائز ہو گی باب :جماعت سے نماز پڑھنا فرض ہے
باب :اس ب$$ارے میں کہ اگ$$ر جم$$اعت کے س$$ب ل$$وگ باب :نماز باجماعت کی فضیلت کا بیان
قرآت میں برابر $ہوں تو امامت بڑی عمر واال کرے باب :فجر کی نماز باجماعت پڑھنے کی فض$$یلت کے
باب :اس ب$$ارے میں کہ جب ام$$ام کس$$ی ق$$وم کے ہ$$اں بارے میں
گیا اور انہیں ( ان کی فرمائش پر ) نماز پڑھائی ( ت$$و ب$$اب :ظہ$$ر کی نم$$از کے ل$$یے س$$ویرے ج$$انے کی
یہ جائز ہو گا ) فضیلت کا بیان
باب :امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ ل$$وگ اس کی باب ( :جماعت کے لیے ) ہر ہر ق$$دم پ$$ر ث$$واب مل$$نے
پیروی کریں کا بیان
باب :امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کریں ؟ باب :عشاء کی نم$$از باجم$$اعت کی فض$$یلت کے بی$$ان
ب$$اب ( :رک$$وع $یا س$$جدہ میں ) ام$$ام س$$ے پہلے س$$ر میں
اٹھانے والے کا گناہ کتنا ہے ؟ باب :دو یا زیادہ آدمی ہوں تو جماعت ہو سکتی ہے
باب :غالم کی اور آزاد کئے ہوئے غالم کی امامت کا ب$$اب :ج$$و ش$$خص مس$$جد میں نم$$از کے انتظ$$ار $میں
بیان بیٹھے اس کا بیان اور مساجد $کی فضیلت
باب :اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ ک$$رے اور مقت$$دی باب :مسجد میں صبح اور شام آنے جانے کی فضیلت
پورا کریں کا بیان
باب :باغی اور بدعتی کی امامت کا بیان باب :جب نماز کی تکبیر ہونے لگے ت$$و ف$$رض نم$$از
باب :جب ص$$رف دو ہی نم$$ازی $ہ$$وں ت$$و مقت$$دی ام$$ام کے سوا اور کوئی $نماز نہیں پڑھ سکتا
کے دائیں جانب اس کے برابر کھڑا ہو باب :بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے
باب :اگر کوئی $شخص امام کے بائیں طرف کھ$$ڑا ہ$$و ب$$اب :ب$$ارش اور کس$$ی ع$$ذر کی وجہ س$$ے گھ$$ر میں
اور امام اسے پھر دائیں طرف $کر لے تو دون$$وں میں نماز پڑھ لینے کی اجازت کا بیان
سے کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی باب :جو لوگ ( بارش یا اور کس$$ی آفت میں ) مس$$جد
باب :نماز شروع کرتے وقت ام$$امت کی نیت نہ ہ$$و ، میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور
پھ$$ر کچھ ل$$وگ آ ج$$ائیں اور وہ ان کی ام$$امت ک$$رنے برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں ؟
لگے ( تو کیا حکم ہے ) ب$$اب :جب کھان$$ا حاض$$ر ہ$$و اور نم$$از کی تکب$$یر ہ$$و
باب :اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو جائے تو کیا کرنا چاہئے ؟
ک$$ام ہ$$و وہ اکیلے نم$$از پ$$ڑھ ک$$ر چ$$ل دے ت$$و یہ کیس$$ا باب :جب امام کو نماز کے ل$$یے بالیا ج$$ائے اور اس
ہے ؟ کے ہاتھ میں کھانے کی چیز ہو تو وہ کیا کرے ؟
ب$اب :ام$ام ک$و چ$اہئے کہ قی$ام ہلک$ا ک$رے ( مختص$ر$ باب :اس آدمی کے بارے میں جو اپنے گھر کے ک$$ام
سورتیں پڑھے ) اور رکوع اور سجود پورے پ$$ورے کاج میں مصروف $تھ$$ا کہ تکب$$یر ہ$$وئی اور نم$$از کے
ادا کرے لیے نکل کھڑا ہوا
باب :جب اکیال نماز پڑھے تو جتنی چاہے طویل ک$$ر باب :کوئی شخص صرف $یہ بتالنے کے لیے کہ ن$$بی
سکتا ہے کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز کیوں ک$$ر پڑھا ک$$رتے
باب :اس کے بارے میں جس نے امام سے نم$$از کے تھے اور آپ کا طریقہ کیا تھا نماز پڑھائے ت$$و کیس$$ا
طویل ہو جانے کی شکایت کی ہے ؟
باب :نماز مختصر اور پوری $پڑھن$$ا ( یع$$نی رک$$وع $و باب :امامت کرانے کا سب س$$ے زیادہ حق$$دار وہ ہے
سجود اچھی طرح کرنا ) جو علم اور ( عملی طور پر بھی ) فضیلت واال ہو
باب :جس نے بچے کے رونے کی آواز سن کر نم$$از باب :جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ
کو مختصر $کر دیا کر امام کے بازو میں کھڑا ہو
باب :ایک شخص نم$از پ$$ڑھ ک$$و دوس$رے لوگ$$وں کی باب :ایک شخص نے امامت شروع ک$$ر دی پھ$$ر پہال
امامت کرے ام$$ام آ گی$$ا اب پہال ش$$خص ( مقت$$دیوں میں مل$$نے کے
www.islamicurdubooks.com 13
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب ( :سورج $گہن کے وقت نماز ) باب :ب$$اب اس س$$ے متعل$$ق ج$$و مقت$$دیوں ک$$و ام$$ام کی
باب :نماز میں امام کی طرف دیکھنا تکبیر سنائے
باب :نماز میں آسمان کی طرف $نظر اٹھانا کیسا ہے ؟ باب :ایک شخص امام کی اقتداء ک$$رے اور ل$$وگ اس
باب :نماز میں ادھر ادھر دیکھنا کیسا ہے ؟ کی اقتداء کریں ( تو کیسا ہے ؟ )
باب :اگر نمازی $پر ک$$وئی ح$$ادثہ ہ$$و یا نم$$ازی $ک$$وئی باب :اس بارے میں کہ اگر امام کو شک ہو جائے ت$$و
بری چیز دیکھے یا قبلہ کی دیوار پر تھوک دیکھے ( کیا مقتدیوں کی بات پر عمل کر سکتا ہے ؟
تو التفات میں کوئی قباحت نہیں ) باب :جب امام نماز میں رو دے ( تو کیسا ہے ؟ )
باب :امام اور مقتدی کے لیے ق$$رآت ک$$ا واجب ہون$$ا ، باب :تکبیر ہوتے وقت اور تکبیر کے بع$$د ص$$فوں ک$$ا
حضر اور سفر ہر حالت میں ،سری اور جہری س$$ب برابر کرنا
نمازوں میں ب$$اب :ص$$فیں براب $ر $ک$$رتے وقت ام$$ام ک$$ا لوگ$$وں کی
باب :نماز ظہر میں قرآت کا بیان طرف منہ کرنا
باب :نماز عصر میں قرآت کا بیان باب :صف اول ( کے ثواب کے بیان )
باب :نماز مغرب میں قرآت کا بیان باب :صف برابر کرنا نماز کا پورا کرنا ہے
ب$$اب :نم$$از مغ$$رب میں بلن$$د آواز س$$ے ق$$رآن پڑھن$$ا باب :اس بارے میں کہ صفیں پوری نہ ک$$رنے وال$$وں
( چاہیے ) کا گناہ
باب :نماز عشاء میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا باب :صف میں کندھے سے کن$$دھا اور ق$$دم س$$ے ق$$دم
باب :نماز عشاء میں سجدہ کی سورۃ پڑھنا مال کر کھڑے ہونا
باب :نماز عشاء میں قرآت کا بیان باب :اگر کوئی $شخص امام کے بائیں طرف کھ$$ڑا ہ$$و
ب$$اب :عش$$اء کی پہلی دو رکع$$ات لم$$بی اور آخ$$ری دو اور امام اپنے پیچھے سے اسے دائیں طرف ک$$ر دے
رکعات مختصر کرنی چاہئیں تو نماز ہو جائے گی
باب :نماز فجر میں قرآن شریف $پڑھنا باب :اس ب$$ارے میں کہ ع$$ورت اکیلی ایک ص$$ف ک$$ا
ب$$اب :فج$$ر کی نم$$از میں بلن$$د آواز س$$ے ق$$رآن مجی$$د حکم رکھتی $ہے
پڑھنا باب :مسجد اور امام کی داہنی جانب کا بیان
باب :ایک رکعت میں دو سورتیں ایک ساتھ پڑھنا باب :جب امام اور مقتدیوں کے درمی$$ان ک$$وئی دیوار
باب :پچھلی دو رکعات میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھنا حائل ہو یا پردہ ہو ( تو کچھ قباحت نہیں )
باب :جس نے ظہر اور عصر میں آہس$$تہ س$$ے ق$$رآت باب :رات کی نماز
کی باب :تکبیر کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا
باب :اگر امام سری نماز میں کوئی آیت پکار کر پ$$ڑھ
دے کہ مقتدی سن لیں ،تو کوئی قباحت نہیں کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں
باب :پہلی رکعت ( میں قرآت ) طویل ہونی چاہئے باب :تکبیر تحریمہ میں نماز شروع ک$$رتے ہی براب $ر$
باب ( :جہ$$ری نم$$ازوں میں ) ام$$ام ک$$ا بلن$$د آواز س$$ے دونوں ہاتھوں کا ( کندھوں یا کانوں تک ) اٹھانا
آمین کہنا باب :رفع یدین تکب$$یر تح$$ریمہ کے وقت ،رک$$وع میں
باب :آمین کہنے کی فضیلت
جاتے اور رکوع سے س$$ر اٹھ$$اتے وقت کرن$$ا ( س$$نت
باب :مقتدی کا آمین بلند آواز سے کہنا ہے )
باب :جب صف تک پہنچنے س$$ے پہلے ہی کس$$ی نے باب :ہاتھوں کو کہاں تک اٹھانا چاہئے
رکوع کر لیا ( تو اس کے لیے کیا حکم ہے ؟ ) ٰ
باب ( :چار رکعت نماز میں ) قع$$دہ اولی س$$ے اٹھ$$نے
باب :رکوع کرنے کے وقت بھی تکبیر کہنا کے بعد رفع یدین کرنا
باب :سجدے کے وقت بھی پورے طور $پر تکبیر کہنا باب :نماز میں دایاں ہاتھ بائیں پر رکھنا
باب :جب سجدہ کر کے کھڑا ہو تو تکبیر کہے باب :نماز میں خشوع کا بیان
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ رک$$وع میں ہ$$اتھ گھٹن$$وں پ$$ر ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ تکب$$یر تح$$ریمہ کے بع$$د کی$$ا
رکھنا پڑھا جائے ؟
www.islamicurdubooks.com 14
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ رکعت سے اٹھ$$تے وقت زمین باب :اگر رکوع $اچھی طرح اطمینان سے نہ کرے تو
کا کس طرح سہارا لے نماز نہ ہوگی
باب :جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے تو تکبیر کہے باب :رکوع میں پیٹھ کو برابر $کرنا ( س$$ر اونچ$$ا نیچ$$ا
باب :تشہد میں بیٹھنے کا مسنون طریقہ نہ رکھنا )
باب :اس شخص کی دلی$$ل ج$$و پہلے تش$$ہد ک$$و ( چ$$ار باب :رکوع $پوری $طرح کرنے کی اور اس پر اعتدال
رکعت یا تین رکعت نماز میں ) واجب نہیں جانتا و طمانیت کی حد
باب :پہلے قعدہ میں تشہد پڑھنا باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم $کا اس ش$$خص ک$$و
باب :آخری قعدہ میں تشہد پڑھنا نم$$از دوب$$ارہ پڑھنے ک$$ا حکم دین$$ا جس نے رک$$وع
باب ( :تشہد کے بع$$د ) س$$الم پھ$$یرنے س$$ے پہلے کی پوری طرح نہیں کیا تھا
دعائیں باب :رکوع میں دعا کا بیان
باب :تشہد کے بعد جو دع$$ا اختی$$ار کی ج$$اتی ہے اس باب :امام اور مقتدی رکوع س$$ے س$$ر اٹھ$$انے پ$$ر کی$$ا
کا بیان اور یہ بی$$ان کہ اس دع$$ا ک$$ا پڑھن$$ا کچھ واجب کہیں ؟
نہیں ہے باب« :اللهم ربنا لك الحمد» پڑھنے کی فضیلت
باب :اگر نماز میں پیشانی $یا ناک سے مٹی لگ جائے باب :۔ ۔ ۔
تو نہ پونچھے جب تک نماز سے فارغ $نہ ہو باب :رکوع س$ے س$ر اٹھ$انے کے بع$د اطمین$ان س$ے
باب :سالم پھیرنے کا بیان سیدھا کھڑا ہونا
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ام$$ام کے س$$الم پھ$$یرتے ہی باب :سجدہ کے لیے ہللا اکبر کہتا ہوا جھکے
مقتدی کو بھی سالم پھیرنا چاہیے باب :سجدہ کی فضیلت کا بیان
ب$$اب :اس ب$$ارے میں کہ ام$$ام ک$$و س$$الم ک$$رنے کی باب :سجدے میں دون$$وں ب$$ازو کھلے اور پیٹ ران$$وں
ضرورت نہیں ،صرف نماز کے دو سالم کافی $ہیں سے الگ رکھے
باب :نماز کے بعد ذکر ٰالہی کرنا باب :سجدہ میں پ$$اؤں کی انگلی$$وں ک$$و قبلہ رخ رکھن$$ا
باب :امام جب سالم پھیر چکے ت$$و لوگ$$وں کی ط$$رف چاہئے
منہ کرے باب :جب سجدہ پوری $طرح نہ کرے ( ت$$و کیس$$ا گن$$اہ
ب$$اب :س$$الم کے بع$$د ام$$ام اس$$ی جگہ ٹھہ$$ر ک$$ر ( نف$$ل ہے ؟ )
وغیرہ ) پڑھ سکتا ہے باب :سات ہڈیوں پر سجدے کرنا
باب :اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا ک$$ر کس$$ی ک$$ام ک$$ا باب :سجدہ میں ناک بھی زمین سے لگانا
خیال کرے اور ٹھہرے نہیں بلکہ لوگ$$وں کی گ$$ردنیں باب :سجدہ کرتے ہوئے کیچڑ میں بھی ناک زمین پر
پھالنگتا چال جائے تو کیا ہے لگانا
باب :نماز پڑھ ک$$ر دائیں یا ب$$ائیں دون$$وں ط$$رف پھ$$ر باب ( :نماز میں ) ک$$پڑوں میں گ$$رہ لگان$$ا اور بان$$دھنا
بیٹھنا یا لوٹنا درست ہے کیسا ہے اور جو شخص شرمگاہ کے کھل جانے کے
باب :لہسن ،پیاز اور گندنے کے متعل$$ق ج$$و روایات خوف سے کپڑے کو جسم سے لپیٹ لے ت$$و کی$$ا حکم
آئی ہیں ان کا بیان ہے ؟
باب :بچوں کے وضو $کرنے کا بیان باب :اس بارے میں کہ نمازی ( س$$جدے میں ) ب$$الوں
ب$$اب :عورت$$وں ک$$ا رات میں اور ( ص$$بح کے وقت ) کو نہ سمیٹے
اندھیرے میں مسجدوں میں جانا باب :اس بیان میں کہ نماز میں کپڑا نہ سمیٹنا چاہیے
ب$$اب :لوگ$$وں ک$$ا نم$$از کے بع$$د ام$$ام کے اٹھ$$نے ک$$ا باب :سجدہ میں تسبیح اور دعا کا بیان
انتظار کرنا باب :دونوں سجدوں کے بیچ میں ٹھہرنا
باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا باب :اس بارے میں کہ نمازی سجدہ میں اپنے دونوں
باب :صبح کی نماز پڑھ کر عورت$$وں ک$$ا جل$$دی س$$ے بازوؤں کو ( جانور $کی طرح ) زمین پر نہ بچھائے
چال جانا اور مسجد میں کم ٹھہرنا باب :اس شخص کے بارے میں جو ش$$خص نم$$از کی
باب :عورت مسجد جانے کے لیے اپ$$نے خاون$$د س$$ے ط$$اق رکعت ( پہلی اور تیس$$ری ) $میں تھ$$وڑی $دیر
اجازت لے بیٹھے اور پھر اٹھ جائے
www.islamicurdubooks.com 15
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب$$اب :جمعہ کے دن کس$$ی مس$$لمان بھ$$ائی ک$$و اس کی باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے
باب :جمعہ کے دن اذان کا بیان کتاب جمعہ کے بیان میں
باب :جمعہ کے لیے ایک مؤذن مقرر کرنا باب :جمعہ کی نماز فرض ہے
باب :امام منبر پ$$ر بیٹھے بیٹھے اذان س$$ن ک$$ر اس ک$$ا باب :جمعہ کے دن نہانے کی فض$$یلت اور اس ب$$ارے
جواب دے میں بچوں اور عورت$وں پ$ر جمعہ کی نم$از کے ل$یے
باب :جمعہ کی اذان ختم ہونے تک امام منبر پر بیٹھ$$ا آنا فرض ہے یا نہیں ؟
رہے باب :جمعہ کے دن نماز کے لیے خوشبو $لگانا
باب :جمعہ کی اذان خطبہ کے وقت دینا باب :جمعہ کی نماز کو جانے کی فضیلت
باب :خطبہ منبر پر پڑھنا
باب :۔ ۔ ۔
باب :خطبہ کھڑے ہو کر پڑھنا
ب$$اب :جمعہ کی نم$$از کے ل$$یے ب$$الوں میں تی$$ل ک$$ا
باب :امام جب خطبہ دے تو لوگ ام$$ام کی ط$$رف $رخ استعمال
کریں باب :جمعہ کے دن عمدہ سے عمدہ کپڑے پہ$$نے ج$$و
باب :خطبہ میں ہللا کی حمد و ثنا کے بعد امابعد کہنا اس کو مل سکے
باب :جمعہ کے دن دونوں خطبوں کے بیچ میں بیٹھنا باب :جمعہ کے دن مسواک کرنا
باب :جمعہ کے روز $خطبہ کان لگا کر سننا باب :جو شخص دوسرے کی مسواک استعمال کرے
باب :امام خطبہ کی ح$$الت میں کس$$ی ش$$خص ک$$و ج$$و ب$$اب :جمعہ کے دن نم$$از فج$$ر میں ک$$ون س$$ی س$$ورۃ
آئے دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنے کا حکم دے سکتا پڑھی جائے
ہے باب :گاؤں اور شہر دونوں جگہ جمعہ درست ہے
باب :جب امام خطبہ دے رہا ہو اور کوئی مس$$جد میں باب :جو لوگ جمعہ کی نماز کے لیے نہ آئیں جیسے
آئے تو ہلکی سی دو رکعت نماز پڑھ لے عورتیں بچے ،مسافر اور معذور $وغیرہ ان پر غس$$ل
باب :خطبہ میں دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا واجب نہیں ہے
باب :جمعہ کے خطبہ میں بارش کے لیے دعا کرنا باب :۔ ۔ ۔
باب :جمعہ کے دن خطبہ کے وقت چپ رہنا باب :اگر بارش ہو رہی ہو ت$$و جمعہ میں حاض$$ر ہون$$ا
باب :جمعہ کے دن وہ گھڑی جس میں دعا قبول ہوتی واجب نہیں
ہے باب :جمعہ کے لیے کتنی دور وال$$وں ک$$و آن$$ا چ$$اہیے
باب :اگر جمعہ کی نماز میں کچھ لوگ امام کو چھوڑ اور کن لوگوں پر جمعہ واجب ہے ؟
کر چلے ج$$ائیں ت$$و ام$$ام اور ب$$اقی نم$$ازیوں $کی نم$$از باب :جمعہ ک$ا وقت س$ورج ڈھل$نے س$ے ش$روع ہوت$ا
صحیح ہو جائے گی ہے
باب :جمعہ کے بعد اور اس سے پہلے سنت پڑھنا باب :جمعہ جب سخت گرمی میں آن پڑے
باب :ہللا عزوج$$ل ک$$ا ( س$$ورۃ الجمعہ میں ) یہ فرمان$$ا باب :جمعہ کی نماز کے لیے چلنے کا بیان
کہ جب جمعہ کی نماز ختم ہو جائے تو اپنے کام ک$$اج باب :جمعہ کے دن جہ$$اں دو آدمی بیٹھے ہ$$وئے ہ$$وں
کے لیے زمین میں پھیل جاؤ اور ان کے بیچ میں نہ داخل ہو
باب :جمعہ کی نماز کے بعد سونا$
www.islamicurdubooks.com 16
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صحیح بخاری
حدیث نمبر1 :
اريُّ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي ان ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َسِ $عي ٍد اَأْل ْن َ
صِ $ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُّ
الزبَي ِْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ضَ $ي هَّللا ُ َع ْن$هُ ْتُ ع َمَ $ر ب َْن ْال َخطَّا ِ
بَ ر ِ ُم َح َّم ُد ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم التَّ ْي ِم ُّيَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ ع ْلقَ َمةَ ب َْن َوقَّا ٍ
ص اللَّ ْيثِ َّ
ي ، يَقُ$$ولَُ :سِ $مع ُ
www.islamicurdubooks.com 17
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
انہوں نے اس حدیث کو علقمہ بن وقاص لیثی سے سنا ،ان کا بیان ہے کہ میں نے مسجد نبوی میں منبر رسول صلی
ہللا علیہ وسلم پر عمر بن خطاب $رضی ہللا عنہ کی زبان س$$ے س$$نا ،وہ فرم$$ا رہے تھے کہ میں نے جن$$اب رس$$ول ہللا
صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ تمام اعمال ک$ا داروم$دار نیت پ$ر ہے اور ہ$ر
عمل کا نتیجہ ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گ$ا۔ پس جس کی ہج$$رت( ت$$رک وطن) دولت دنی$ا حاص$ل
کرنے کے لیے ہو یا کسی عورت سے شادی کی غرض ہو۔ پس اس کی ہج$$رت ان ہی چ$$یزوں کے ل$$یے ہ$$و گی جن
کے حاصل کرنے کی نیت سے اس نے ہجرت کی ہے۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :کیفیت وحی )
حدیث نمبر2 :
ضَ $ي
ين َر ِ كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
$ف ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َسَأل َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :يَ$$ا َر ُس $و َل هَّللا َِ ،ك ْيَ $ هَّللا ُ َع ْنهَاَ ،أ َّن ْال َح ِ
ار َ
ث ب َْن ِه َش ٍام َر ِ
سَ ،وهَُ $و َأ َشُّ $دهُ َعلَ َّ
ي ص$لَ ِة ْال َجَ $ر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َمَ" :أحْ يَانً$$ا يَْ$أتِينِي ِم ْثَ $ل َ
ص ْل َ يَْأتِي َ
ك ْال َوحْ ُي ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك َر ُجاًل فَيُ َكلِّ ُمنِي فََ$أ ِعي َم$ا يَقُ$$ولُ" ،قَ$الَ ْ
ت َعاِئ َش$ةُ ْت َع ْنهُ َم$ا قَ$$ا َلَ ،وَأحْ يَانً$$ا يَتَ َمثَّ ُل لِي ْال َملَُ $ فَيُ ْف َ
ص ُم َعنِّيَ ،وقَ ْد َو َعي ُ
ص ُد َع َرقًا. ض َي هَّللا ُ َع ْنهَاَ :ولَقَ ْد َرَأ ْيتُهُ يَ ْن ِز ُل َعلَ ْي ِه ْال َوحْ ُي فِي ْاليَ ْو ِم ال َّش ِدي ِد ْالبَرْ ِد فَيَ ْف ِ
ص ُم َع ْنهَُ ،وِإ َّن َجبِينَهُ لَيَتَفَ َّ َر ِ
ہم کو عبدہللا بن یوسف نے حدیث بیان کی ،ان کو مالک نے ہشام بن عروہ کی روایت سے خبر دی ،انہوں نے اپ$$نے
والد سے نقل کی ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رض$ی ہللا عنہ$ا س$ے نق$ل کی آپ نے فرمایا کہ ایک ش$خص
حارث بن ہشام نامی نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سوال کیا تھا کہ یا رس$$ول ہللا! آپ پ$$ر وحی کیس$$ے ن$$ازل
ہوتی ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ وحی نازل ہوتے وقت کبھی مجھ ک$$و گھن$$ٹی کی س$$ی آواز محس$$وس
ہوتی ہے اور وحی کی یہ کیفیت مجھ پر بہت شاق گذرتی ہے۔ جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو م$$یرے دل و دم$$اغ پ$$ر
اس( فرشتے) کے ذریعہ نازل شدہ وحی محفوظ ہو ج$$اتی ہے اور کس$$ی وقت ایس$$ا ہوت$$ا ہے کہ فرش$$تہ بش$$کل انس$$ان
میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کالم کرتا ہے۔ پس میں اس کا کہا ہوا یاد رکھ لیتا ہوں۔ عائشہ رضی ہللا عنہا کا بیان
www.islamicurdubooks.com 18
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہے کہ میں نے س$$خت ک$$ڑاکے کی س$$ردی میں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و دیکھ$$ا ہے کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم پر وحی ن$$ازل ہ$وئی اور جب اس ک$$ا سلس$$لہ موق$$وف ہ$$وا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی پیش$$انی پس$$ینے س$$ے
شرابور تھی۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :وحی کی ابتداء )
حدیث نمبر3 :
$رَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم بَ ، ع ْنُ ع$$رْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ $ $لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ِم َن ْالَ $وحْ ِي الرُّ ْؤ يَ$$ا َّ
الص$الِ َحةُ فِي النَّ ْو ِم، تَ" :أ َّو ُل َما بُدَِئ بِ ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ ينَ ،أنَّهَا ،قَالَ ْ ْال ُمْؤ ِمنِ َ
ث فِي ِه َوهُ َ $و$ار ِحَ $را ٍء ،فَيَتَ َحنَّ ُ ِّب ِإلَ ْي ِه ْالخَاَل ُء َو َك َ
ان يَ ْخلُ$$و بِ َغِ $ ْح ،ثُ َّم ُحب َ ق الصُّ ب ِ ت ِم ْث َل فَلَ ِ ان اَل يَ َرى ُرْؤ يَا ِإاَّل َجا َء ْ فَ َك َ
ك ،ثُ َّم يَرْ ِجُ $ع ِإلَى َخ ِدي َج $ةَ فَيَتََ $ز َّو ُد لِ ِم ْثلِهَ$$ا َحتَّى َج$$ا َءهُ
ت ْال َع َد ِد قَ ْب َل َأ ْن يَ ْن ِز َع ِإلَى َأ ْهلِ ِه َويَتَ َز َّو ُد لَِ $ذلِ َ
التَّ َعبُّ ُد اللَّيَالِ َي َذ َوا ِ
$ارٍئ ،قَ$$ا َل :فََأ َخَ $ذنِي فَ َغطَّنِي َحتَّى بَلََ $غ ِمنِّي ْأ
ك ،فَقَا َل :ا ْقَ $ر ،قَ$$ا َلَ :م$$ا َأنَ$$ا بِقَِ $
ار ِح َرا ٍء ،فَ َجا َءهُ ْال َملَ ُ ْال َح ُّ
ق َوهُ َو فِي َغ ِ
$ارٍئ ،فََأ َخَ $ذنِي فَ َغطَّنِي الثَّانِيَ$ةَ َحتَّى بَلََ $غ ِمنِّي ْال َج ْهَ $د ،ثُ َّم َأرْ َس$لَنِي، ْال َج ْه َد ،ثُ َّم َأرْ َسلَنِي ،فَقَا َل :ا ْق َرْأ ،قُ ْل ُ
تَ :ما َأنَ$$ا بِقَِ $
ق ق َ 1خلََ $ ك الَّ ِذي َخلََ $ ارٍئ ،فََأ َخ َذنِي فَ َغطَّنِي الثَّالِثَةَ ،ثُ َّم َأرْ َس$لَنِي فَقَ$ا َل" :ا ْقَ $رْأ بِ ْ
اسِ $م َربِّ َ ت َما َأنَا بِقَ ِفَقَا َل :ا ْق َرْأ ،فَقُ ْل ُ
www.islamicurdubooks.com 19
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم ،يَ$$ا لَ ْيتَنِي َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخبَ َر َما َرَأى ،فَقَا َل لَهُ َو َرقَةُ :هَ َذا النَّا ُموسُ الَّ ِذي نَ َّز َل هَّللا ُ َعلَى ُمو َسى َ
ي هُ ْم ،قَ$$ا َل :نَ َع ْم، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمَ :أ َو ُم ْخِ $ر ِج َّ
ك ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ون َحيًّا ِإ ْذ ي ُْخ ِر ُج َ
ك قَ ْو ُم َ فِيهَا َج َذعًا ،لَ ْيتَنِي َأ ُك ُ
ك نَصْ رًا ُمَ $ؤ َّزرًا ،ثُ َّم لَ ْم يَ ْن َش$بْ َو َرقَ$ةُ َأ ْن
ك َأ ْنصُرْ َ ط بِ ِم ْث ِل َما ِجْئ َ
ت بِ ِه ِإاَّل ُعو ِد َ
يَ ،وِإ ْن يُ ْد ِر ْكنِي يَ ْو ُم َ لَ ْم يَْأ ِ
ت َر ُج ٌل قَ ُّ
www.islamicurdubooks.com 20
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لوگوں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو کمبل اڑھا دیا۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا ڈر جاتا رہا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے اپنی زوجہ محترمہ خدیجہ رضی ہللا عنہا کو تفصیل کے ساتھ یہ واقعہ سنایا اور فرمانے لگے کہ مجھ ک$$و
اب اپنی جان کا خوف ہو گیا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی اہلیہ مح$$ترمہ خ$$دیجہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کی ڈھارس بندھائی اور کہا کہ آپ کا خیال صحیح نہیں ہے۔ ہللا کی قسم! آپ کو ہللا کبھی رسوا نہیں کرے
گا ،آپ تو اخالق فاض$$لہ کے مال$$ک ہیں ،آپ ت$$و کنبہ پ$$رور ہیں ،بے کس$$وں ک$$ا ب$$وجھ اپ$$نے س$$ر پ$$ر رکھ لی$$تے ہیں،
مفلسوں کے لیے آپ کماتے ہیں ،مہمان نوازی میں آپ بےمثال ہیں اور مشکل وقت میں آپ امر حق ک$$ا س$$اتھ دیتے
ہیں۔ ایسے اوصاف حسنہ واال انسان یوں بے وقت ذلت و خواری کی موت نہیں پ$$ا س$$کتا۔ پھ$$ر مزید تس$$لی کے ل$$یے
خدیجہ رضی ہللا عنہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو ورقہ بن نوفل کے پاس لے گئیں ،ج$$و ان کے چچ $ا $زاد بھ$$ائی تھے
اور زمانہ جاہلیت میں نصرانی مذہب اختیار کر چکے تھے اور عبرانی زبان کے کاتب تھے ،چنانچہ انجیل ک$$و بھی
حسب منشائے خداوندی عبرانی زبان میں لکھا ک$رتے تھے۔( انجی$$ل س$$ریانی زب$$ان میں ن$$ازل ہ$وئی تھی پھ$$ر اس ک$$ا
ترجمہ عبرانی زبان میں ہوا۔ ورقہ اسی کو لکھتے تھے) وہ بہت ب$وڑھے ہ$و گ$ئے تھے یہ$اں ت$ک کہ ان کی بین$ائی
بھی رخصت ہو چکی تھی۔ خدیجہ رضی ہللا عنہا نے ان کے سامنے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے ح$$االت بی$$ان ک$یے
اور کہا کہ اے چچا زاد بھائی! اپنے بھتیجے( محمد صلی ہللا علیہ وسلم ) کی زبانی ذرا ان کی کیفیت سن لیجیئے وہ
بولے کہ بھتیجے آپ نے جو کچھ دیکھا ہے ،اس کی تفصیل سناؤ۔ چنانچہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے از اول تا آخ$$ر
پورا واقعہ سنایا ،جسے سن کر ورقہ بے اختیار ہو کر بول اٹھے کہ یہ ت$$و وہی ن$$اموس(مع$$زز راز دان فرش$$تہ) ہے
موسی علیہ السالم پر وحی دے کر بھیجا تھا۔ کاش ،میں آپ کے اس عہ$د نب$وت کے ش$روع ہ$ونے پ$ر
ٰ جسے ہللا نے
جوان عمر ہوتا۔ کاش میں اس وقت تک زن$$دہ رہت$$ا جب کہ آپ کی ق$$وم آپ ک$$و اس ش$$ہر س$$ے نک$$ال دے گی۔ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ سن کر تعجب سے پوچھا کہ کیا وہ لوگ مجھ کو نک$$ال دیں گے؟( ح$$االنکہ میں ت$$و ان
میں صادق و امین و مقبول ہوں) ورقہ بوال ہاں یہ سب کچھ سچ ہے۔ مگر جو شخص بھی آپ کی طرح ام$$ر ح$$ق لے
کر آیا لوگ اس کے دشمن ہی ہو گئے ہیں۔ اگ$$ر مجھے آپ کی نب$$وت ک$$ا وہ زم$$انہ م$$ل ج$$ائے ت$$و میں آپ کی پ$$وری
پوری مدد کروں گا۔ مگر ورقہ کچھ دنوں کے بعد انتقال کر گئے۔ پھر کچھ عرصہ تک وحی کی آمد موقوف رہی۔
www.islamicurdubooks.com 21
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر4 :
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :وحی کی عالمات ،وحی کا محفوظ کرنا )
حدیث نمبر5 :
وس$ى ب ُْن َأبِي َعاِئ َش$ةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ سِ $عي ُد ب ُْن
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَةُ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َ
$ان َر ُس$و ُل س ، فِي قَ ْولِ ِه تَ َعالَى" :ال تُ َحرِّ ْك بِ ِه لِ َسانَ َ
ك لِتَ ْع َج َل بِ ِه سورة القيامة آية ،16قَ$$ا َلَ :كَ $ ُجبَي ٍْرَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
www.islamicurdubooks.com 22
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 23
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :رمضان المبارک میں جبرائیل علیہ السالم کا وحی النا )
حدیث نمبر6 :
$ريِّ . ح و َحَّ $دثَنَا بِ ْشُ $ر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَ$$ا َل: ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُ$$ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ َحَّ $دثَنَاَ ع ْبَ $د ُ
الز ْه ِريِّ نَحَْ $وهُ ،قَ$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيُ عبَيُْ $د هَّللا ِ ب ُْن َعبِْ $د هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن
َأ ْخبَ َرنَا َع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ و َم ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
ين يَ ْلقَ$$اهُ
ان ِح َ
ضَ $ $ون فِي َر َم َ ان َأجَْ $و ُد َم$$ا يَ ُكُ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأجْ َو َد النَّ ِ
اسَ ،و َك َ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
س ، قَا َلَ " :ك َ َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأجْ َو ُد بِْ $
$ال َخي ِْر ِم َن ار ُسهُ ْالقُرْ َ
آن ،فَلَ َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان فَيُ َد ِ
ض َان يَ ْلقَاهُ فِي ُكلِّ لَ ْيلَ ٍة ِم ْن َر َم َ
ِجب ِْريلَُ ،و َك َ
يح ْال ُمرْ َسلَ ِة".
الرِّ ِ
ہم کو عبدان نے حدیث بیان کی ،انہیں عبدہللا بن مب$$ارک نے خ$$بر دی ،ان ک$$و یونس نے ،انہ$$وں نے زہ$$ری س$$ے یہ
حدیث سنی۔( دوسری سند یہ ہے کہ) ہم سے بشر بن محمد نے یہ حدیث بیان کی۔ ان س$$ے عب$$دہللا بن مب$$ارک نے ،ان
سے یونس اور معمر دونوں نے ،ان دونوں نے زہری سے روایت کی پہلی سند کے مط$$ابق زہ$$ری س$$ے عبی$$دہللا بن
عبدہللا نے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے یہ روایت نقل کی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سب لوگوں
سے زیادہ جواد( سخی) تھے اور رمضان میں( دوسرے اوقات کے مق$$ابلہ میں جب) جبرائی$$ل علیہ الس$$الم آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم سے ملتے بہت ہی زیادہ جود و کرم فرماتے۔ جبرائیل علیہ السالم رمض$$ان کی ہ$$ر رات میں آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم سے مالقات کرتے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے ،غرض نبی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم لوگوں کو بھالئی پہنچانے میں بارش النے والی ہوا سے بھی زیادہ جود و کرم فرمایا کرتے تھے۔
اب) :
( بَ ٌ
باب ( :ابوسفیان اور ہرقل کا مقالمہ ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ہرقل کو خط مبارک )
حدیث نمبر7 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ
ان ْال َح َك ُم ب ُْن نَافِ ٍع ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
بَ أ ْخبََ $رهَُ" ،أ َّن ِه َر ْقَ $ل َأرْ َسَ $ل ِإلَ ْيِ $ه فِي َر ْك ٍ
ب ِم ْن سَ أ ْخبَ َرهَُ ،أ َّنَ أبَا ُس ْفيَ َ
ان ب َْن َح$$رْ ٍ ب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ، أ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
www.islamicurdubooks.com 24
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 25
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 26
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یہ واقعہ بیان کیا کہ ہرقل( شاہ روم)نے ان کے پاس قریش کے قافلے میں ایک آدمی بالنے ک$$و بھیج$$ا اور اس وقت
یہ لوگ تجارت کے لیے ملک شام گئے ہوئے تھے اور یہ وہ زمانہ تھا جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے قریش
اور ابوسفیان سے ایک وقتی عہد کیا ہوا تھا۔ جب ابوسفیان اور دوسرے لوگ ہرقل کے پاس ایلیاء پہنچے جہاں ہرقل
نے دربار طلب کیا تھا۔ اس کے گرد روم کے بڑے بڑے لوگ( علماء وزراء امراء) بیٹھے ہوئے تھے۔ ہرق$$ل نے ان
کو اور اپنے ترجمان کو بلوایا۔ پھر ان سے پوچھا کہ تم میں سے کون شخص مدعی رس$$الت ک$$ا زیادہ قریبی عزیز
ہے؟ ابوسفیان کہتے ہیں کہ میں بول اٹھا کہ میں اس کا سب سے زیادہ قریبی رشتہ دار ہوں۔( یہ س$$ن ک$$ر) ہرق$$ل نے
حکم دیا کہ اس کو( ابوسفیان کو)میرے قریب ال کر بٹھاؤ اور اس کے ساتھیوں ک$$و اس کی پیٹھ کے پیچھے بٹھ$$ا دو۔
پھر اپنے ترجمان سے کہا کہ ان لوگوں س$ے کہہ دو کہ میں ابوس$$فیان س$$ے اس ش$$خص کے( یع$نی محم$$د ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے) حاالت پوچھتا ہوں۔ اگر یہ مجھ سے کسی بات میں جھ$$وٹ ب$$ول دے ت$$و تم اس ک$$ا جھ$$وٹ ظ$$اہر ک$$ر
دینا( ،ابوسفیان کا قول ہے کہ) ہللا کی قس$$م! اگ$$ر مجھے یہ غ$$یرت نہ آتی کہ یہ ل$$وگ مجھ ک$$و جھٹالئیں گے ت$$و میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی نسبت ضرور غلط گوئی سے کام لیتا۔ خیر پہلی بات جو ہرقل نے مجھ سے پوچھی وہ یہ
کہ اس شخص کا خاندان تم لوگوں میں کیسا ہے؟ میں نے کہا وہ تو بڑے اونچے عالی نسب والے ہیں۔ کہنے لگا اس
سے پہلے بھی کسی نے تم لوگوں میں ایس$ی ب$ات کہی تھی؟ میں نے کہ$ا نہیں کہ$نے لگ$ا ،اچھ$ا اس کے ب$ڑوں میں
کوئی بادشاہ ہوا ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ پھر اس نے کہا ،بڑے لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی ہے یا کم$$زوروں
نے؟ میں نے کہا نہیں کمزوروں نے۔ پھر کہنے لگا ،اس کے تابع$دار روز بڑھتے ج$اتے ہیں یا ک$وئی س$اتھی پھ$ر
بھی جات$$ا ہے؟ میں نے کہ$$ا نہیں۔ کہ$$نے لگ$$ا کہ کی$$ا اپ$$نے اس دع$$وائے( نب$$وت) س$$ے پہلے کبھی( کس$$ی بھی موق$$ع
پر) اس نے جھوٹ بوال ہے؟ میں نے کہا نہیں۔ اور اب ہماری اس سے( ص$$لح کی) ایک مق$$ررہ م$دت ٹھہ$$ری ہ$وئی
ہے۔ معلوم نہیں وہ اس میں کیا کرنے واال ہے۔( ابوسفیان کہتے ہیں) میں اس ب$ات کے س$وا اور ک$$وئی( جھ$وٹ) اس
گفتگو میں شامل نہ کر سکا۔ ہرقل نے کہا کیا تمہاری اس س$$ے کبھی ل$$ڑائی بھی ہ$$وتی ہے؟ ہم نے کہ$$ا کہ ہ$$اں۔ ب$$وال
پھر تمہاری اور اس کی جنگ کا کیا حال ہوتا ہے؟ میں نے کہ$$ا ،ل$$ڑائی ڈول کی ط$$رح ہے ،کبھی وہ ہم سے( می$$دان
جنگ) جیت لیتے ہیں اور کبھی ہم ان سے جیت لیتے ہیں۔ ہرقل نے پوچھا۔ وہ تمہیں کس بات ک$$ا حکم دیت$$ا ہے؟ میں
نے کہ$$ا وہ کہت$$ا ہے کہ ص$$رف ایک ہللا ہی کی عب$$ادت ک$$رو ،اس ک$$ا کس$$ی ک$$و ش$$ریک نہ بن$$اؤ اور اپ$$نے ب$$اپ دادا
کی( شرک کی) باتیں چھوڑ دو اور ہمیں نماز پڑھنے ،سچ بولنے ،پرہیزگاری اور صلہ رحمی کا حکم دیت$$ا ہے۔( یہ
www.islamicurdubooks.com 27
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سب سن کر) پھر ہرقل نے اپنے ترجمان سے کہا کہ ابوسفیان سے کہہ دے کہ میں نے تم سے اس کا نسب پوچھا تو
تم نے کہا کہ وہ ہم میں عالی نسب ہے اور پیغمبر اپنی ق$$وم میں ع$$الی نس$$ب ہی بھیجے جایا ک$$رتے ہیں۔ میں نے تم
ٰ
(دعوی نبوت کی) یہ بات تمہارے اندر اس س$$ے پہلے کس$$ی اور نے بھی کہی تھی ،ت$$و تم نے ج$$واب سے پوچھا کہ
دیا کہ نہیں ،تب میں نے( اپنے دل میں) کہا کہ اگر یہ بات اس سے پہلے کسی نے کہی ہوتی تو میں س$$مجھتا کہ اس
شخص نے بھی اسی بات کی تقلید کی ہے جو پہلے کہی جا چکی ہے۔ میں نے تم سے پوچھ$$ا کہ اس کے ب$$ڑوں میں
کوئی بادشاہ بھی گزرا ہے ،تم نے کہا کہ نہیں۔ تو میں نے( دل میں)کہ$$ا کہ ان کے بزرگ$$وں میں س$$ے ک$$وئی بادش$$اہ
ہوا ہو گا تو کہہ دوں گا کہ وہ شخص( اس بہانہ) اپنے آباء و اجداد کی بادشاہت اور ان کا ملک(دوبارہ) حاصل کرن$$ا
ٰ
دعوی کرنے) س$$ے پہلے تم نے کبھی چاہتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ اس بات کے کہنے( یعنی پیغمبری کا
اس کو دروغ گوئی کا الزام لگایا ہے؟ تم نے کہا کہ نہیں۔ تو میں نے سمجھ لیا کہ جو شخص آدمیوں کے ساتھ دروغ
گوئی سے بچے وہ ہللا کے بارے میں کیسے جھوٹی بات کہہ س$$کتا ہے۔ اور میں نے تم س$$ے پوچھ$$ا کہ ب$$ڑے ل$$وگ
اس کے پ$$یرو ہ$$وتے ہیں یا کم$$زور آدمی۔ تم نے کہ$$ا کم$$زوروں نے اس کی اتب$$اع کی ہے ،تو( دراص$$ل) یہی ل$$وگ
پیغمبروں کے متبعین ہوتے ہیں۔ اور میں نے تم سے پوچھ$ا کہ اس کے س$اتھی ب$ڑھ رہے ہیں یا کم ہ$و رہے ہیں۔ تم
ح$تی کہ وہ کام$ل ہ$و جات$ا ہے اور میں نے تم س$ے
ٰ نے کہا کہ وہ بڑھ رہے ہیں اور ایم$ان کی کیفیت یہی ہ$وتی ہے۔
پوچھا کہ آیا ک$وئی ش$خص اس کے دین س$ے ن$اخوش ہ$و ک$ر مرت$د بھی ہ$و جات$ا ہے تم نے کہ$$ا نہیں ،ت$و ایم$$ان کی
خاصیت بھی یہی ہے جن کے دلوں میں اس کی مسرت رچ بس جائے وہ اس س$$ے لوٹ$$ا نہیں ک$$رتے۔ اور میں نے تم
سے پوچھا کہ آیا وہ کبھی عہد شکنی کرتے ہیں۔ تم نے کہا نہیں ،پیغمبروں کا یہی حال ہوت$$ا ہے ،وہ عہ$$د کی خالف
ورزی نہیں کرتے۔ اور میں نے تم سے کہا کہ وہ تم سے کس چ$یز کے ل$یے کہ$تے ہیں۔ تم نے کہ$ا کہ وہ ہمیں حکم
دیتے ہیں کہ ہللا کی عبادت کرو ،اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور تمہیں بتوں کی پرس$$تش س$$ے روک$$تے
ہیں۔ سچ بولنے اور پرہیزگاری کا حکم دیتے ہیں۔ لہٰذا اگ$$ر یہ ب$$اتیں ج$$و تم کہہ رہے ہ$$و س$$چ ہیں ت$$و عنق$$ریب وہ اس
جگہ کا مالک ہو جائے گا کہ جہاں میرے یہ دونوں پاؤں ہیں۔ مجھے معل$$وم تھ$$ا کہ وہ( پیغم$$بر) آنے واال ہے۔ مگ$$ر
مجھے یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ تمہارے اندر ہو گا۔ اگر میں جانتا کہ اس تک پہنچ سکوں گ$$ا ت$$و اس س$$ے مل$$نے کے
لیے ہر تکلیف گوارا کرتا۔ اگ$$ر میں اس کے پ$$اس ہوت$$ا ت$$و اس کے پ$$اؤں دھوت$$ا۔ ہرق$$ل نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
ٰ
بصری کے پ$$اس بھیج$$ا تھ$$ا اور اس نے وہ وسلم وہ خط منگایا جو آپ نے دحیہ کلبی رضی ہللا عنہ کے ذریعہ حاکم
www.islamicurdubooks.com 28
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہرقل کے پاس بھیج دیا تھا۔ پھر اس کو پڑھا تو اس میں( لکھا تھا) :ہللا کے نام کے ساتھ جو نہ$$ایت مہرب$$ان اور رحم
واال ہے۔ ہللا کے بندے اور اس کے پیغمبر محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی طرف س$$ے یہ خ$$ط ہے ش$$اہ روم کے ل$$یے۔
اس شخص پر سالم ہو جو ہدایت کی پیروی کرے اس کے بعد میں آپ کے سامنے دعوت اسالم پیش کرتا ہ$$وں۔ اگ$$ر
آپ اسالم لے آئیں گے تو( دین و دنیا میں) سالمتی نصیب ہو گی۔ ہللا آپ کو دوہرا ثواب دے گ$$ا اور اگ$$ر آپ( م$$یری
دعوت سے) روگردانی کریں گے تو آپ کی رعایا کا گناہ بھی آپ ہی پر ہو گا۔ اور اے اہل کتاب! ایک ایسی بات پر
آ جاؤ جو ہمارے اور تمہارے درمیان یکساں ہے۔ وہ یہ کہ ہم ہللا کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس
کا شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ ہم میں سے کوئی کسی کو ہللا کے سوا اپنا رب بنائے۔ پھر اگر وہ اہ$$ل کت$$اب( اس ب$$ات
سے) منہ پھیر لیں تو( مس$$لمانو!) تم ان س$ے کہہ دو کہ( تم م$$انو یا نہ م$$انو) ہم ت$$و ایک ہللا کے اط$$اعت گ$$زار ہیں۔
ابوسفیان کہتے ہیں :جب ہرقل نے جو کچھ کہنا تھا کہہ دیا اور خط پڑھ کر فارغ ہوا تو اس کے اردگرد بہت ش$$ور و
غوغہ ہوا ،بہت سی آوازیں اٹھیں اور ہمیں باہر نکال دیا گی$$ا۔ تب میں نے اپ$$نے س$$اتھیوں س$ے کہ$$ا کہ ابوکبش$$ہ کے
بیٹے( نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ) کا معاملہ تو بہت بڑھ گیا( دیکھو تو)اس سے بنی اص$$فر( روم) ک$$ا بادش$$اہ بھی
ڈرتا ہے۔ مجھے اس وقت سے اس بات کا یقین ہو گیا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم عنق$$ریب غ$$الب ہ$$و ک$$ر رہیں
حتی کہ ہللا نے مجھے مسلمان کر دیا۔( راوی کا بیان ہے کہ) ابن ناطور ایلیاء ک$$ا ح$$اکم ہرق$$ل ک$$ا مص$$احب اور
گے۔ ٰ
ٰ
نصاری کا الٹ پادری بی$ان کرت$ا تھ$ا کہ ہرق$ل جب ایلی$اء آیا ،ایک دن ص$بح ک$و پریش$ان اٹھ$ا ت$و اس کے شام کے
درباریوں نے دریافت کیا کہ آج ہم آپ کی حالت بدلی ہوئی پاتے ہیں۔( کیا وجہ ہے؟) ابن ناطور کا بیان ہے کہ ہرق$$ل
نجومی تھا ،علم نجوم میں وہ پوری مہارت رکھتا تھا۔ اس نے اپنے ہم نش$$ینوں ک$$و بتایا کہ میں نے آج رات س$$تاروں
پر نظر ڈالی تو دیکھا کہ ختنہ کرنے والوں کا بادشاہ ہم$$ارے مل$$ک پ$$ر غ$$الب آ گی$$ا ہے۔(بھال) اس زم$$انے میں ک$$ون
لوگ ختنہ کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہود کے س$$وا ک$$وئی ختنہ نہیں کرت$$ا۔ س$$و ان کی وجہ س$$ے پریش$$ان نہ ہ$$وں۔
سلطنت کے تمام شہروں میں یہ حکم لکھ بھیجئے کہ وہاں جتنے یہودی ہوں سب قتل کر دئیے ج$$ائیں۔ وہ ل$$وگ انہی
باتوں میں مشغول تھے کہ ہرقل کے پاس ایک آدمی الیا گیا۔ جسے شاہ غسان نے بھیجا تھا۔ اس نے رسول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم کے حاالت بیان کئے۔ جب ہرقل نے( سارے حاالت) سن لیے ت$$و کہ$$ا کہ ج$$ا ک$$ر دیکھ$$و وہ ختنہ ک$$ئے
ہوئے ہے یا نہیں؟ انہوں نے اسے دیکھا تو بتالیا کہ وہ ختنہ کیا ہوا ہے۔ ہرق$$ل نے جب اس ش$$خص س$$ے ع$$رب کے
بارے میں پوچھا تو اس نے بتالیا کہ وہ ختنہ کرتے ہیں۔ تب ہرقل نے کہا کہ یہ ہی( محمد صلی ہللا علیہ وس$$لم ) اس
www.islamicurdubooks.com 29
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
امت کے بادشاہ ہیں جو پیدا ہو چکے ہیں۔ پھر اس نے اپنے ایک دوس$$ت ک$$و رومیہ خ$$ط لکھ$$ا اور وہ بھی علم نج$$وم
میں ہرقل کی طرح ماہر تھا۔ پھر وہاں سے ہرقل حمص چال گیا۔ ابھی حمص س$$ے نکال نہیں تھ$$ا کہ اس کے دوس$$ت
کا خط( اس کے جواب میں) آ گیا۔ اس کی رائے بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم کے ظہ$ور کے ب$ارے میں ہرق$ل
کے موافق تھی کہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم( واقعی) پیغمبر ہیں۔ اس کے بع$$د ہرق$$ل نے روم کے ب$$ڑے آدمی$$وں ک$$و
اپنے حمص کے محل میں طلب کیا اور اس کے حکم سے محل کے دروازے بند کر لیے گئے۔ پھر وہ ( اپنے خاص
محل سے) باہر آیا اور کہا اے روم والو! کیا ہدایت اور کامیابی میں کچھ حصہ تمہ$$ارے ل$$یے بھی ہے؟ اگ$$ر تم اپ$$نی
سلطنت کی بقا چاہتے ہو تو پھر اس نبی کی بیعت کر لو اور مسلمان ہ$و ج$اؤ (یہ س$ننا تھ$$ا کہ) پھ$ر وہ ل$وگ وحش$ی
گدھوں کی طرح دروازوں کی طرف دوڑے( مگر) انہیں بند پایا۔ آخر جب ہرقل نے( اس بات سے) ان کی یہ نف$$رت
دیکھی اور ان کے ایمان النے سے مایوس ہو گیا ت$$و کہ$$نے لگ$$ا کہ ان لوگ$$وں ک$$و م$$یرے پ$$اس الؤ۔( جب وہ دوب$$ارہ
آئے) تو اس نے کہا میں نے جو بات کہی تھی اس سے تمہاری دینی پختگی کی آزمائش مقصود تھی سو وہ میں نے
دیکھ لی۔ تب( یہ بات سن کر) وہ سب کے سب اس کے سامنے سجدے میں گر پ$$ڑے اور اس س$$ے خ$$وش ہ$$و گ$$ئے۔
باآلخر ہرقل کی آخری حالت یہ ہی رہی۔ ابوعبدہللا کہتے ہیں کہ اس حدیث کو صالح بن کیسان ،یونس اور معم$$ر نے
بھی زہری سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 30
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب اإليمان
کتاب ایمان $کے بیان میں
سلَّ َم« :بُنِ َي اِإل ْ
سالَ ُم َعلَى َخ ْم ٍ
س»: ان َوقَ ْو ِل النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب اِإل ي َم ِ
-1بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمان کہ اسالم کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے
َوهُ َو قَ ْو ٌل َوفِ ْع ٌل َويَ ِزي ُد َويَ ْنقُصُ ،قَا َل هَّللا ُ تَ َعالَى :لِيَ ْز َدا ُدوا ِإي َمانً$$ا َمَ $ع ِإي َم$$انِ ِه ْم س$$ورة الفتح آي$$ة َ ،4و ِز ْدنَ$$اهُ ْم هُ$دًى
ين ا ْهتََ $د ْوا هُ$دًى س$ورة م$ريم آي$$ة َ ،76والَّ ِذ َ
ين ا ْهتََ $د ْوا َزا َدهُ ْم هُ$دًى َوآتَ$$اهُ ْم سورة الكهف آية َ ،13ويَ ِزيُ $د هَّللا ُ الَّ ِذ َ
ين آ َمنُ$$وا ِإي َمانً$$ا س$$ورة الم$$دثر آي$$ة َ ،31وقَ ْولُ$هَُ :أيُّ ُك ْم َزا َد ْت$هُ هَِ $ذ ِه
تَ ْق َواهُ ْم سورة محمد آية َ ،17وقَ ْولُهَُ :ويَ ْز َدا َد الَّ ِذ َ
ِإي َمانًا فََأ َّما الَّ ِذ َ
ين آ َمنُوا فَ َزا َد ْتهُ ْم ِإي َمانًا سورة التوبة آية َ ،124وقَ ْولُهُ َج َّل ِذ ْك ُرهُ :فَ ْ
اخ َش ْوهُ ْم فَ َزا َدهُ ْم ِإي َمانً$$ا س$$ورة آل
عمران آية َ ،173وقَ ْولُهُ تَ َعالَىَ :و َما َزا َدهُ ْم ِإال ِإي َمانًا َوتَ ْسلِي ًما س$$ورة األح$$زاب آي$$ة َ ،22و ْالحُبُّ فِي هَّللا ِ َو ْالبُ ْغضُ
ض َو َش َراِئ َع َو ُح ُدودًا َو ُسنَنًا،
ان فَ َراِئ َ ب ُع َم ُر ب ُْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز ِإلَى َع ِديِّ ب ِْن َع ِديٍّ ِ :إ َّن لِِإْل ي َم ِ فِي هَّللا ِ ِم َن اِإْل ي َم ِ
انَ ،و َكتَ َ
ان ،فَ ِ$إ ْن َأ ِعشْ فَ َس ُ$أبَيِّنُهَا لَ ُك ْم َحتَّى تَ ْع َملُ$$وا بِهَ$$ا،
انَ ،و َم ْن لَ ْم يَ ْستَ ْك ِم ْلهَا لَ ْم يَ ْستَ ْك ِم ِل اِإْل ي َم َ
فَ َم ِن ا ْستَ ْك َملَهَا ا ْستَ ْك َم َل اِإْل ي َم َ
www.islamicurdubooks.com 31
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
گیا۔( سورۃ االحزاب )22 :اور ح$دیث میں وارد ہ$وا کہ ہللا کی راہ میں محبت رکھن$ا اور ہللا ہی کے ل$یے کس$ی س$ے
دشمنی کرنا ایمان میں داخل ہے( رواہ اب$$وداؤد عن ابی ام$$امہ) اور خلیفہ عم$$ر بن عب$$دالعزیز رحمہ ہللا نے ع$$دی بن
عدی کو لکھا تھا کہ ایمان کے اندر کتنے ہی فرائض اور عقائد ہیں۔ اور ح$$دود ہیں اور مس$$تحب و مس$$نون ب$$اتیں ہیں
جو سب ایمان میں داخل ہیں۔ پس جو ان سب کو پورا کرے اس نے اپنا ایمان پورا کر لیا اور جو پورے ط$$ور پ$$ر ان
کا لحاظ رکھے نہ ان کو پورا کرے اس نے اپنا ایمان پورا نہیں کی$ا۔ پس اگ$$ر میں زن$دہ رہ$ا ت$و ان س$ب کی تفص$$یلی
معلومات تم کو بتالؤں گا تاکہ تم ان پر عمل کرو اور اگر میں مر ہی گیا تو مجھ کو تمہاری صحبت میں زن$$دہ رہ$$نے
کی خواہش بھی نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 32
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر8 :
ض َ $ي هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ح ْنظَلَةُ ب ُْن َأبِي ُس ْفيَ َ
انَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةَ ب ِْن َخالِ ٍدَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ ر ِ
سَ ،ش$هَا َد ِة َأ ْن اَل ِإلَ$هَ ِإاَّل هَّللا ُ َوَأ َّن ُم َح َّمدًا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :بُنِ َي اِإْل ْساَل ُم َعلَى َخ ْم ٍ
َع ْنهُ َما ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان". ض َص ْو ِم َر َم َ صاَل ِةَ ،وِإيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،و ْال َحجِّ َ ،و َ َرسُو ُل هَّللا َِ ،وِإقَ ِام ال َّ
موسی نے یہ حدیث بی$$ان کی۔ انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں اس کی ب$$ابت حنظلہ بن ابی س$$فیان نے خ$$بر
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
دی۔ انہوں نے عکرمہ بن خالد سے روایت کی انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما س$$ے روایت کی کہ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اسالم کی بنیاد پانچ چ$$یزوں پ$$ر ق$$ائم کی گ$$ئی ہے۔ اول گ$$واہی دین$$ا کہ ہللا کے س$$وا
کوئی معبود نہیں اور بیشک محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے سچے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور ٰ
زکوۃ ادا کرنا
اور حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔
www.islamicurdubooks.com 33
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر9 :
ان ب ُْن بِاَل ٍلَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ِدينٍَ $
$ار، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َعا ِم ٍر ْال َعقَ ِديُّ ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ س$لَ ْي َم ُ
ض ٌ $ع َو ِس $تُّ َ
ون $ان بِ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اِإْل ي َمُ $ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َحَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ صالِ ٍ َع ْنَ أبِي َ
ُش ْعبَةًَ ،و ْال َحيَا ُ$ء ُش ْعبَةٌ ِم َن اِإْل ي َم ِ
ان".
www.islamicurdubooks.com 34
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے بیان کیا عبدہللا بن محمد جعفی $نے ،انہوں نے کہا ہم سے بیان کیا ابوعامر عقدی نے ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے
بیان کیا سلیمان بن بالل نے ،انہوں نے عبدہللا بن دینار سے ،انہوں نے روایت کیا ابوصالح سے ،انہ$$وں نے نق$$ل کی$$ا
ابوہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے نق$$ل فرمایا جن$$اب ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ ایمان کی ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں ہیں۔ اور حیاء(شرم) بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔
الس$$$فَ ِرَ ، وِإ ْسَ $$$ما ِعي َل ب ِْن َأبِي َخالٍِ $$$د،
س ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَاُ شْ $$$عبَةَُ ، ع ْنَ عبِْ $$$د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي َّ
َحَّ $$$دثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَ$$$ا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$ا َلْ :
"ال ُم ْس$لِ ُم َم ْن َس$لِ َم ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
َع ْن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْم ٍروَ ر ِ
$اج ُر َم ْن هَ َجَ $ر َم$$ا نَهَى هَّللا ُ َع ْن $هُ" ،قَ$$ا َل َأبُ$$و َع ْب$$د هَّللا َِ :وقَ$$ا َلَ أبُ$$و ُم َع ِ
اويَ $ةَ: ون ِم ْن لِ َس $انِ ِه َويَ ِ $د ِهَ ،و ْال ُمهَِ $
ْال ُم ْس $لِ ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وقَ$ا َلَ عبُْ $د اَأْل ْعلَىَ : ع ْنَ دا ُو َد،
ْتَ ع ْب َد هَّللا َِ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َح َّدثَنَاَ دا ُودَ ، ع ْنَ عا ِم ٍر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َع ْنَ عا ِم ٍرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے یہ حدیث بی$$ان کی ،ان ک$$و ش$$عبہ نے وہ عب$$دہللا بن ابی الس$$فر اور اس$$ماعیل س$$ے روایت
کرتے ہیں ،وہ دونوں شعبی سے نقل کرتے ہیں ،انہوں نے عبدہللا بن عمرو بن عاص رضی ہللا عنہم$$ا س$$ے ،وہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہآپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا مس$$لمان وہ ہے جس کی زب$$ان
اور ہ$$اتھ س$$ے مس$$لمان بچے رہیں اور مہ$$اجر $وہ ہے ج$$و ان ک$$اموں ک$$و چھ$$وڑ دے جن س$$ے ہللا نے من$$ع فرمایا۔$
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے فرمایا اور ابومعاویہ نے کہ ہم ک$$و ح$$دیث بی$$ان کی داؤد بن ابی ہن$$د نے ،انہ$$وں
نے روایت کی عامر شعبی سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے سنا عبدہللا بن عمرو بن عاص سے ،وہ حدیث بیان کرتے
عب$داالعلی نے روایت کی$ا داؤد س$ے،
ٰ ہیں جناب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے( وہی مذکورہ ح$دیث) اور کہ$ا کہ
انہوں نے عامر سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمرو بن عاص سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 35
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سالَ ِم َأ ْف َ
ض ُل: اب َأ ُّ
ي اِإل ْ -5بَ ُ
باب :کون سا اسالم افضل ہے ؟
حدیث نمبر11 :
َح َّدثَنَاَ سِ $عي ُد ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ $عي ٍد ْالقُ َر ِشِّ $ي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبِي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و بُ$$رْ َدةَ ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي بُ$$رْ َدةَ،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َل :قَالُوا :يَا َر ُس$و َل هَّللا َِ ،أيُّ اِإْل ْس$اَل ِم َأ ْف َ
ضُ $ل ؟ قَ$$ا َلَ " :م ْن َس$لِ َم َع ْنَ أبِي بُرْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُمو َسىَ ر ِ
ْال ُم ْسلِ ُم َ
ون ِم ْن لِ َسانِ ِه َويَ ِد ِه".
یحیی بن سعید اموی قریشی نے یہ حدیث سنائی ،انہ$$وں نے اس ح$$دیث ک$$و اپ$$نے وال$$د س$$ے نق$$ل کی$$ا،
ٰ ہم کو سعید بن
ابوموسی رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،وہ
ٰ انہوں نے ابوبردہ بن عبدہللا بن ابی بردہ سے ،انہوں نے ابی بردہ سے ،انہوں نے
کہتے ہیں کہ لوگوں نے پوچھا یا رسول ہللا! کون سا اسالم افضل ہے؟ تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا وہ
جس کے ماننے والے مسلمانوں کی زبان اور ہاتھ سے سارے مسلمان سالمتی میں رہیں۔
www.islamicurdubooks.com 36
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 37
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جان ہے۔ تم میں سے کوئی بھی ایماندار نہ ہو گا جب تک میں اس کے والد اور اوالد سے بھی زیادہ اس ک$$ا محب$$وب
نہ بن جاؤں۔
حدیث نمبر15 :
ضَ $يسَ ر ِ ب الثَّقَفِ ُّي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أيُّوبُ َ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$ةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
$انَ ،أ ْن يَ ُكَ $
$ون هَّللا ُ َو َر ُس$ولُهُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ$$ا َل" :ثَاَل ٌ
ث َم ْن ُك َّن فِي ِه َو َجَ $د َحاَل َوةَ اِإْل ي َمِ $ هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
$ر َك َم$$ا يَ ْكَ $رهُ َأ ْن يُ ْقَ $ذ َ
ف فِي َأ َحبَّ ِإلَ ْي ِه ِم َّما ِس َواهُ َماَ ،وَأ ْن ي ُِحبَّ ْال َم$$رْ َء اَل ي ُِحبُّهُ ِإاَّل هَّلِل َِ ،وَأ ْن يَ ْكَ $رهَ َأ ْن يَ ُع$$و َد فِي ْال ُك ْفِ $
النَّ ِ
ار".
www.islamicurdubooks.com 38
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$نی نے یہ ح$$دیث بی$$ان کی ،ان ک$$و عب$$دالوہاب ثقفی نے ،ان ک$$و ایوب نے ،وہ اب$$وقالبہ س$$ے روایت
ہمیں محمد بن مثٰ $
کرتے ہیں ،وہ انس رضی ہللا عنہ سے ناقل ہیں وہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا تین خصلتیں ایسی ہیں کہ جس میں یہ پیدا ہو جائیں اس نے ایمان کی مٹھاس کو پا لیا۔ اول یہ کہ ہللا اور اس کا
رسول اس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب بن جائیں ،دوسرے یہ کہ وہ کسی انسان سے محض ہللا کی رضا کے
لیے محبت رکھے۔ تیسرے یہ کہ وہ کفر میں واپس لوٹنے کو ایسا ب$را ج$$انے جیس$$ا کہ آگ میں ڈالے ج$انے ک$$و ب$را
جانتا ہے۔
ب اَأل ْن َ
صا ِر: اب َعالَ َم ِة اِإل ي َما ِن ُح ِّ
-10بَ ُ
باب :انصار کی محبت ایمان کی نشانی ہے
حدیث نمبر17 :
ْتَ أنَ ًس$اَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َج ْبٍ $
$ر ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ار". ص ِاق بُ ْغضُ اَأْل ْن َ ارَ ،وآيَةُ النِّفَ ِ ص ِ ان حُبُّ اَأْل ْن َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :آيَةُ اِإْل ي َم َِ
ہم سے اس حدیث کو ابوالولید نے بیان کیا ،ان سے شعبہ نے ،انہیں عبدہللا بن جبیر نے خبر دی ،وہ کہ$$تے ہیں کہ ہم
نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے اس ک$$و س$$نا ،وہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے روایت ک$$رتے ہیں
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا انصار سے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے اور انصار سے کینہ رکھن$$ا نف$$اق
کی نشانی ہے۔
اب:
-11بَ ٌ
باب :باب
حدیث نمبر18 :
يس َعاِئ ُذ هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، أ َّنُ عبَ$$ا َدةَ
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبُو ِإ ْد ِر َ
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ان َش ِه َد بَ ْدرًا َوهُ َو َأ َح ُد النُّقَبَا ِء لَ ْيلَةَ ْال َعقَبَ ِةَ ،أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم، ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،و َك َ
تَ ر ِ
ب َْن الصَّا ِم ِ
www.islamicurdubooks.com 39
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صابَةٌ ِم ْن َأصْ َحابِ ِه" :بَ$$ايِعُونِي َعلَى َأ ْن اَل تُ ْشِ $ر ُكوا بِاهَّلل ِ َشْ $يًئاَ ،واَل تَ ْسِ $رقُواَ ،واَل تَ ْزنُ$$واَ ،واَل تَ ْقتُلُ$$وا$ قَا َل َو َح ْولَهُ ِع َ
ُوف ،فَ َم ْن َوفَى ِم ْن ُك ْم فََ$أجْ ُرهُ َعلَى
ْص$وا فِي َم ْع $ر ٍ َأ ْواَل َد ُك ْمَ ،واَل تَْأتُوا بِبُ ْهتَ ٍ
ان تَ ْفتَرُونَ$هُ بَي َْن َأ ْيِ $دي ُك ْم َوَأرْ ُجلِ ُك ْمَ ،واَل تَع ُ
ك َشْ $يًئا ثُ َّم َس$تَ َرهُ هَّللا ُ فَهَُ $و ِإلَى
اب ِم ْن َذلَِ $
ص َب فِي ال ُّد ْنيَا فَهُ َو َكفَّا َرةٌ لَهَُ ،و َم ْن َأ َ اب ِم ْن َذلِ َ
ك َش ْيًئا فَعُوقِ َ ص َهَّللا َِ ،و َم ْن َأ َ
هَّللا ِ ِإ ْن َشا َء َعفَا َع ْنهُ َوِإ ْن َشا َء َعاقَبَهُ" ،فَبَايَ ْعنَاهُ َعلَى َذلِك.
ہم س$$ے اس ح$$دیث ک$$و ابوالیم$$ان نے بی$$ان کی$$ا ،ان ک$$و ش$$عیب نے خ$$بر دی ،وہ زہ$$ری س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں ،انہیں
ابوادریس عائذ ہللا بن عبدہللا نے خبر دی کہ عبادہ بن صامت رضی ہللا عنہ جو بدر کی ل$$ڑائی میں ش$$ریک تھے اور
لیلۃالعقبہ کے( بارہ) نقیبوں میں سے تھے۔ فرماتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس وقت جب آپ کے
گرد صحابہ کی ایک جماعت بیٹھی ہوئی تھی فرمایا کہ مجھ سے بیعت کرو اس ب$$ات پ$$ر کہ ہللا کے س$$اتھ کس$$ی ک$$و
شریک نہ کرو گے ،چوری نہ کرو گے ،زنا نہ کرو گے ،اپنی اوالد کو قتل نہ کرو گے اور نہ عمداً کسی پ$$ر ک$$وئی
ن$$احق بہت$$ان بان$$دھو گے اور کس$$ی بھی اچھی ب$$ات میں( ہللا کی) نافرم$$انی نہ ک$$رو گے۔ ج$$و ک$$وئی تم میں( اس عہ$$د
کو) پورا کرے گا تو اس کا ثواب ہللا کے ذمے ہے اور جو کوئی ان( بری باتوں) میں سے کس$$ی ک$$ا ارتک$$اب ک$$رے
اور اسے دنیا میں( اسالمی قانون کے تحت) سزا دے دی گئی تو یہ سزا اس کے( گن$$اہوں کے) ل$$یے ب$$دال ہ$$و ج$$ائے
گی اور ج$$و ک$$وئی ان میں س$$ے کس$$ی ب$$ات میں مبتال ہ$$و گی$$ا اور ہللا نے اس کے( گن$$اہ) ک$$و چھپ$$ا لی$$ا ت$$و پھ$$ر اس
کا( معاملہ) ہللا کے حوالہ ہے ،اگر چاہے معاف کرے اور اگر چاہے سزا دیدے۔( عب$$ادہ کہ$$تے ہیں کہ) پھ$$ر ہم س$$ب
نے ان(سب باتوں) پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے بیعت کر لی۔
ص َعةََ ، ع ْنَأبِي ِه، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َأبِي َ
ص ْع َ
$ال ْال ُم ْس$لِ ِم َغنَ ٌم، ك َأ ْن يَ ُك َ
ون َخ ْيَ $ر َمِ $ َع ْنَ أبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ، أنَّهُ قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :ي ِ
ُوش ُ
ال َو َم َواقِ َع ْالقَ ْ
ط ِر ،يَفِرُّ بِ ِدينِ ِه ِم َن ْالفِتَ ِن". ف ْال ِجبَ ِ
يَ ْتبَ ُع بِهَا َش َع َ
www.islamicurdubooks.com 40
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے( اس حدیث کو) عب$$دہللا بن مس$$لمہ نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے اس$$ے مال$$ک رحمہ ہللا س$$ے نق$$ل کی$$ا ،انہ$$وں نے
عبدالرحمٰ ن بن عبدہللا بن ابی صعصعہ سے ،انہوں نے اپنے باپ( عبدہللا رحمہ ہللا) س$$ے ،وہ اب$$و س$$عید خ$$دری س$$ے
نقل ک$$رتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا وہ وقت ق$$ریب ہے جب مس$$لمان کا( س$$ب س$$ے) عم$$دہ
مال( اس کی بکریاں ہوں گی)۔ جن کے پیچھے وہ پہاڑوں کی چوٹیوں اور برساتی وادیوں میں اپنے دین ک$$و بچ$$انے
کے لیے بھاگ جائے گا۔
حدیث نمبر20 :
صلَّى هَّللا ُ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ك يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إ َّن هَّللا َ قَ ْ $د َغفَ َ $ر لَ َ $
ك ون ،قَالُواِ :إنَّا لَ ْسنَا َكهَيَْئتِ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا َأ َم َرهُ ْمَ ،أ َم َرهُ ْم ِم َن اَأْل ْع َم ِ
ال بِ َما ي ُِطيقُ َ
ضبُ فِي َوجْ ِه ِه ،ثُ َّم يَقُولُِ :إ َّن َأ ْتقَا ُك ْم َوَأ ْعلَ َم ُك ْم بِاهَّلل ِ َأنَا".
ف ْال َغ َ ك َو َما تََأ َّخ َر ،فَيَ ْغ َ
ضبُ َحتَّى يُ ْع َر َ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ َ
یہ حدیث ہم سے محم$$د بن س$الم نے بی$$ان کی ،وہ کہ$تے ہیں کہ انہیں اس کی عب$$دہ نے خ$$بر دی ،وہ ہش$$ام س$$ے نق$$ل
کرتے ہیں ،ہشام عائشہ رضی ہللا عنہا سے وہ فرماتی ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم لوگوں ک$$و کس$$ی ک$$ام ک$$ا
حکم دیتے تو وہ ایسا ہی کام ہوتا جس کے کرنے کی لوگوں میں ط$$اقت ہ$$وتی( اس پ$$ر) ص$$حابہ رض$$ی ہللا عنہم نے
عرض کیا کہ یا رسول ہللا! ہم لوگ تو آپ جیسے نہیں ہیں( آپ ت$$و معص$$وم ہیں)اور آپ کی ہللا پ$$اک نے اگلی پچھلی
www.islamicurdubooks.com 41
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سب لغزش$یں مع$اف فرم$ا دی ہیں۔( اس ل$یے ہمیں اپ$نے س$ے کچھ زیادہ عب$ادت ک$رنے ک$ا حکم فرم$ائیے)( یہ س$ن
حتی کہ خفگی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے چہرہ مبارک سے ظ$$اہر ہ$$ونے
کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم ناراض ہوئے ٰ
لگی۔ پھر فرمایا کہ بیشک میں تم سب سے زیادہ ہللا سے ڈرتا ہوں اور تم سب س$$ے زیادہ اس$$ے جانت$$ا ہ$$وں۔( پس تم
مجھ سے بڑھ کر عبادت نہیں کر سکتے)۔
اب َمنْ َك ِرهَ َأنْ يَ ُعو َد ِفي ا ْل ُك ْف ِر َك َما يَ ْك َرهُ َأنْ يُ ْلقَى فِي النَّا ِر ِم َن اِإل ي َم ِ
ان: -14بَ ُ
باب :جو آدمی کفر کی طرف واپسی کو آگ میں گرنے کے برابر سمجھے ،تو اس کی یہ روش
بھی ایمان میں داخل ہے
حدیث نمبر21 :
www.islamicurdubooks.com 42
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر22 :
ازنِ ِّيَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي َسِ $عي ٍد ْال ُخْ $د ِريِّ َ ر ِ
ضَ $ي كَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن يَحْ يَى ْال َم ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :يَْ $د ُخ ُل َأ ْهُ $ل ْال َجنَّ ِة ْال َجنَّةََ ،وَأ ْهُ $ل النَّ ِ
ار النَّا َر ،ثُ َّم يَقُ$$و ُل هَّللا ُ تَ َع$$الَى: هَّللا ُ َع ْنهَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
$ر ْال َحيَ$$ا َأ ِو
ُون ِم ْنهَا قَ ِد ا ْس َو ُّدوا ،فَي ُْلقَ$ْ $و َن فِي نَهَِ $
ان ،فَي ُْخ َرج َ ان فِي قَ ْلبِ ِه ِم ْثقَا ُل َحبَّ ٍة ِم ْن خَرْ َد ٍل ِم ْن ِإي َم ٍَأ ْخ ِرجُوا َم ْن َك َ
صْ $ف َرا َء ُم ْلتَ ِويَ$ةً" ،قَ$$ا َلُ وهَيْبٌ :
الس$ي ِْلَ ،ألَ ْم تََ $ر َأنَّهَ$$ا تَ ْخُ $ر ُج َ
ب َّ ُت ْال ِحبَّةُ فِي َج$$انِ ِ ون َك َما تَ ْنب ُ
ك فَيَ ْنبُتُ َ ْال َحيَا ِة َش َّ
ك َمالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ْال َحيَا ِةَ ،وقَا َل :خَرْ َد ٍل ِم ْن َخي ٍْر.
یحیی المازنی س$$ے نق$$ل ک$$رتے
ٰ ہم سے اسماعیل نے یہ حدیث بیان کی ،وہ کہتے ہیں ان سے مالک نے ،وہ عمرو بن
ہیں ،وہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں اور وہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ اور وہ نبی اکرم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم
سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں داخل ہو ج$$ائیں
گے۔ ہللا پاک فرمائے گا ،جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر(بھی) ایمان ہ$$و ،اس ک$$و بھی دوزخ س$$ے نک$$ال
لو۔ تب( ایسے لوگ) دوزخ سے نکال لیے جائیں گے اور وہ جل کر کوئلے کی طرح س$$یاہ ہ$$و چکے ہ$$وں گے۔ پھ$$ر
زندگی کی نہر میں یا بارش کے پانی میں ڈالے جائیں گے۔( یہاں راوی کو ش$$ک ہ$$و گی$$ا ہے کہ اوپ$$ر کے راوی نے
کون سا لفظ استعمال کیا) اس وقت وہ دانے کی طرح اگ آئیں گے جس طرح ندی کے کنارے دانے اگ آتے ہیں۔ کیا
تم نے نہیں دیکھ$$ا کہ دانہ زردی مائ$$ل پیچ در پیچ نکلت$$ا ہے۔ وہیب نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے عم$$رو نے« ( حياء» کی
بجائے)« حياة» ، اور« ( خردل من ايمان») کی بجائے« ( خردل من خير») کا لفظ بیان کیا۔
حدیث نمبر23 :
www.islamicurdubooks.com 43
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن عبیدہللا نے یہ حدیث بیان کی ،ان سے ابراہیم بن سعد نے ،وہ صالح سے روایت ک$$رتے ہیں ،وہ ابن
شہاب سے ،وہ ابوامامہ بن سہل بن حنیف سے راوی ہیں ،وہ اب$$و س$$عید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،وہ کہ$$تے تھے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک وقت سو رہا تھا ،میں نے خواب میں دیکھا کہ ل$$وگ م$$یرے
سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور وہ کرتے پہنے ہوئے ہیں۔ کسی کا کرتہ سینے تک ہے اور کسی کا اس سے نیچا
ہے۔( پھ$$ر) م$$یرے س$$امنے عم$$ر بن الخط$$اب الئے گ$$ئے۔ ان( کے ب$$دن) پر( ج$$و) کرت$$ا تھ$$ا۔ اس$$ے وہ گھس$$یٹ رہے
تھے۔( یعنی ان کا کرتہ زمین تک نیچا تھا) صحابہ نے پوچھا کہ یا رس$$ول ہللا! اس کی کی$$ا تعب$$یر ہے؟ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ(اس سے) دین مراد ہے۔
بَ ، ع ْنَ س$الِ ِم ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أ َّن ك ب ُْن َأنَ ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالُِ $
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ار َوهُ َو يَ ِعظُ َأ َخاهُ فِي ْال َحيَا ِء ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ ص ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َّر َعلَى َرج ٍُل ِم َن اَأْل ْن َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :د ْعهُ فَِإ َّن ْال َحيَا َء ِم َن اِإْل ي َم ِ
ان".
عبدہللا بن یوسف نے ہم سے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ ہمیں مالک بن انس نے ابن ش$$ہاب س$$ے خ$$بر دی ،وہ س$$الم بن
عبدہللا سے نقل کرتے ہیں ،وہ اپنے باپ( عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما) سے کہ ایک دفعہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم ایک انصاری شخص کے پاس سے گزرے اس حال میں کہ وہ اپنے ایک بھائی سے کہہ رہے تھے کہ تم اتنی
شرم کیوں کرتے ہ$$و۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس انص$$اری س$$ے فرمایا کہ اس ک$$و اس کے ح$$ال پ$$ر رہ$$نے دو
کیونکہ حیاء بھی ایمان ہی کا ایک حصہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 44
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تعالی کے اس فرمان کی تفسیر میں کہ اگر وہ ( کافر ) توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں
ٰ باب :ہللا
زکوۃ ادا کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو ( یعنی ان سے جنگ نہ کرو )اور ٰ
حدیث نمبر25 :
ح ْال َح َر ِم ُّي ب ُْن ُع َم$$ا َرةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنَ واقِِ $د ب ِْنَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ْال ُم ْسنَ ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َر ْو ٍ
ت َأ ْن ُأقَاتَِ $لص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$$ا َلُ" :أ ِم$رْ ُ
ِّثَ ،ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، أن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ ْتَ أبِي يُ َحد ُ ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ك اس َحتَّى يَ ْشهَ ُدوا َأ ْن اَل ِإلَهَ ِإاَّل هَّللا ُ َوَأ َّن ُم َح َّمدًا َر ُس$و ُل هَّللا َِ ،ويُقِي ُم$$واَّ $
الص$اَل ةََ ،ويُْؤ تُ$$وا ال َّز َك$$اةَ ،فَِ$إ َذا فَ َعلُ$$وا َذلَِ $ النَّ َ
ص ُموا ِمنِّي ِد َما َءهُ ْم َوَأ ْم َوالَهُ ْمِ ،إاَّل بِ َح ِّ
ق اِإْل ْساَل ِم َو ِح َسابُهُ ْم َعلَى هَّللا ِ". َع َ
اس حدیث کو ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،ان سے ابوروح حرمی $بن عمارہ نے ،ان س$$ے ش$$عبہ نے،
وہ واقد بن محمد سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں میں نے یہ حدیث اپنے باپ سے سنی ،وہ ابن عم$$ر رض$$ی ہللا
عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،مجھے( ہللا کی طرف س$$ے) حکم دیا گی$$ا
ہے کہ لوگوں سے جنگ کروں اس وقت تک کہ وہ اس بات کا اق$رار ک$ر لیں کہ ہللا کے س$وا ک$$وئی معب$ود نہیں ہے
اور یہ کہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے سچے رسول ہیں اور نم$$از ادا ک$$رنے لگیں اور زک$ٰ $وۃ دیں ،جس وقت وہ
یہ کرنے لگیں گے تو مجھ سے اپنے جان و مال کو محفوظ ک$$ر لیں گے ،س$$وائے اس$$الم کے ح$$ق کے۔( رہ$$ا ان کے
دل کا حال تو) ان کا حساب ہللا کے ذمے ہے۔
www.islamicurdubooks.com 45
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$الی نے فرمایا
كانوا يعملون» الخ کی تفسیر میں کہتے ہیں کہ یہاں عمل سے مراد« ال إله إال هللا» کہنا ہے اور ہللا تعٰ $
ہے کہ عمل کرنے والوں کو اسی جیسا عمل کرنا چاہئے۔
حدیث نمبر26 :
سالَ ِم َأ ِو ا ْل َخ ْو ِ
ف ِم َن ا ْلقَ ْت ِل: ست ِ ْ ان َعلَى ِ
اال ْ اب ِإ َذا لَ ْم يَ ُك ِن اِإل ْ
سالَ ُم َعلَى ا ْل َحقِيقَ ِة َو َك َ -19بَ ُ
باب :جب حقیقی اسالم پر کوئی نہ ہو بلکہ محض ظاہر طور پر مسلمان بن گیا ہو یا قتل کے
خوف سے تو ( لغوی حیثیت سے اس پر ) مسلمان کا اطالق درست ہے
$ان َعلَى ْال َحقِيقَِ $ة فَهَُ $و َعلَى قَ ْولِِ $ه َجَّ $ل
ت اَأل ْع َرابُ آ َمنَّا قُلْ لَ ْم تُْؤ ِمنُوا َولَ ِك ْن قُولُ$$وا َأ ْس$لَ ْمنَا .فَِ$إ َذا َكَ $ لِقَ ْولِ ِه تَ َعالَى :قَالَ ِ
ِّين ِع ْن َد هَّللا ِ اِإل ْسالَ ُمَ ،و َم ْن يَ ْبتَ ِغ َغ ْي َر اِإل ْسالَ ِم ِدينًا فَلَ ْن يُ ْقبَ َل ِم ْنهُ.
ِذ ْك ُرهُِ :إ َّن الد َ
$الی ہے۔ جب دیہ$$اتیوں نے کہ$$ا کہ ہم ایم$$ان لے آئے آپ کہہ دیجی$$ئے کہ تم ایم$$ان نہیں الئے
جیسا کہ ارشاد ب$$اری تعٰ $
بلکہ یہ کہ$$و کہ ظ$$اہر ط$$ور پ$$ر مس$$لمان ہ$$و گ$$ئے۔ لیکن اگ$$ر ایم$$ان حقیقت$ا ً حاص$$ل ہ$$و ت$$و وہ ہللا تب$$ارک وتعٰ $
$الی کے
www.islamicurdubooks.com 46
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ارش$$$$$اد( بیش$$$$$ک دین ہللا کے نزدیک ص$$$$$رف اس$$$$$الم ہی ہے) ک$$$$$ا مص$$$$$داق ہے۔ آیات ش$$$$$ریفہ میں
لفظ« ايمان» اور« اسالم» ایک ہی معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔
حدیث نمبر27 :
$$ريِّ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $$رنِيَ ع$$ا ِم ُر ب ُْن َسْ $$ع ِد ب ِْن َأبِي َوقَّا ٍ
ص، $$ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $$عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َحَّ $$دثَنَاَ أبُ$$و ْاليَ َم ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َأ ْعطَى َر ْهطً$$ا َو َسْ $ع ٌد َج$$الِسٌ ،فَتََ $ر َ
ك َر ُس$و ُل هَّللا ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ" ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
َع ْنَ س ْع ٍدَ ر ِ
ك َع ْن فُاَل ٍن ،فَ َوهَّللا ِ ِإنِّي َأَل َراهُ ُمْؤ ِمنً$$ا ؟ت :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا َِ ،م$$ا لََ $ ي ،فَقُ ْل ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َر ُجاًل هَُ $و َأ ْع َجبُهُ ْم ِإلَ َّ
َ
ك َع ْن فُاَل ٍن ،فَ َوهَّللا ِ ِإنِّي َأَل َراهُ تَ :م$ا لََ $ت لِ َمقَ$الَتِي ،فَقُ ْل ُت قَلِياًل ،ثُ َّم َغلَبَنِي َم$ا َأ ْعلَ ُم ِم ْن$هُ فَعُْ $د ُ فَقَا َلَ :أ ْو ُم ْس$لِ ًما ،فَ َسَ $ك ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم قَ$$ا َل :يَ$$ا ُمْؤ ِمنًا ؟ فَقَا َلَ :أ ْو ُم ْسلِ ًما ،ثُ َّم َغلَبَنِي َما َأ ْعلَ ُم ِم ْنهُ ،فَ ُع ْد ُ
ت لِ َمقَالَتِي َو َعا َد َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ار"َ ،و َر َواهُ يُ$$ونُسُ َ ، و َ
ص$$الِ ٌح، َسْ $$ع ُدِ ،إنِّي ُأَل ْع ِطي ال َّرجَُ $$ل َو َغيُْ $$رهُ َأ َحبُّ ِإلَ َّ
ي ِم ْن$$هُ َخ ْش$$يَةَ َأ ْن يَ ُكبَّهُ هَّللا ُ فِي النَّ ِ
َ و َم ْع َم ٌرَ ، واب ُْن َأ ِخي ُّ
الز ْه ِريِّ َ ، عنِ ُّ
الز ْه ِريِّ .
ہم سے ابوالیمان نے بی$$ان کی$$ا ،وہ کہ$$تے ہیں کہ ہمیں ش$$عیب نے زہ$$ری س$$ے خ$$بر دی ،انہیں ع$$امر بن س$$عد بن ابی
وقاص نے اپنے والد سعد رضی ہللا عنہ سے سن کر یہ خبر دی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے چند لوگوں کو
کچھ عطیہ دیا اور سعد وہاں موجود تھے۔( وہ کہ$$تے ہیں کہ) رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ان میں س$$ے ایک
شخص کو کچھ نہ دیا۔ حاالنکہ وہ ان میں مجھے سب سے زیادہ پسند تھا۔ میں نے کہا :یا رسول ہللا! آپ نے فالں کو
کچھ نہ دیا حاالنکہ میں اسے مومن گمان کرتا ہوں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مومن یا مس$$لمان؟ میں تھ$$وڑی
دیر چپ رہ کر پھر پہلی بات دہرانے لگا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی دوبارہ وہی جواب دیا۔ پھر آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے سعد! باوجود یہ کہ ایک ش$$خص مجھے زیادہ عزیز ہے( پھ$$ر بھی میں اس$$ے نظ$$ر
انداز کر کے) کسی اور دوسرے کو اس خوف کی وجہ سے یہ مال دے دیتا ہوں کہ( وہ اپنی کمزوری کی وجہ سے
اسالم سے پھ$ر ج$ائے اور) ہللا اس$ے آگ میں اون$دھا ڈال دے۔ اس ح$دیث ک$و یونس ،ص$الح ،معم$ر اور زہ$ری کے
بھتیجے عبدہللا نے زہری سے روایت کیا۔
www.islamicurdubooks.com 47
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر28 :
$روَ ، أ َّن َر ُجاًل بَ ، ع ْنَ أبِي ْال َخ ْيِ $
$رَ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْم ٍ ْثَ ، ع ْن يَ ِزيَ $د ب ِْن َأبِي َحبِي ٍ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
ط ِع ُم الطَّ َع$$ا َمَ ،وتَ ْقَ $رُأ َّ
الس$اَل َم َعلَى َم ْن َعَ $ر ْف َ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أيُّ اِإْل ْس$اَل ِم َخ ْيٌ $ر ؟ قَ$$ا َل" :تُ ْ
َسَأل َرسُو َل هَّللا ِ َ
َو َم ْن لَ ْم تَع ِ
ْر ْ
ف".
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،انہ$وں نے کہ$ا ہم س$ے لیث نے بی$$ان کی$ا ،انہ$وں نے یزید بن ابی ح$بیب س$ے ،انہ$وں نے
ابوالخیر سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمرو رضی ہللا عنہما سے کہ ایک آدمی نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے
پوچھا کون سا اسالم بہتر ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو کھانا کھالئے اور ہر شخص ک$$و س$$الم ک$$رے
خواہ اس کو تو جانتا ہو یا نہ جانتا ہو۔
ُون ُك ْف ٍر:
شي ِر َو ُك ْف ٍر د َ اب ُك ْف َر ِ
ان ا ْل َع ِ -21بَ ُ
باب :خاوند کی ناشکری کے بیان میں اور ایک کفر کا ( اپنے درجہ میں ) دوسرے کفر سے کم
ہونے کے بیان میں
َع ْن َأبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ َ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
اس بارے میں وہ حدیث جسے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 48
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر29 :
س ، قَا َل :قَ$$ا َل النَّبِ ُّيارَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َأ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمُ" :أ ِر ُ
يت النَّا َر فَِ$إ َذا َأ ْكثَُ $ر َأ ْهلِهَ$$ا النِّ َس$ا ُء يَ ْكفُ$$رْ َن ،قِي َلَ :أيَ ْكفُ$$رْ َن بِاهَّلل ِ ،قَ$$ا َل :يَ ْكفُ$$رْ َن ْال َع ِش$ي َر، َ
ك َخ ْيرًا قَ ُّ
ط". تَ :ما َرَأي ُ
ْت ِم ْن َ ك َش ْيًئا ،قَالَ ْ ت ِإلَى ِإحْ َداهُ َّن ال َّد ْه َر ،ثُ َّم َرَأ ْ
ت ِم ْن َ ان لَ ْو َأحْ َس ْن َ
َويَ ْكفُرْ َن اِإْل حْ َس َ
اس حدیث کو ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،وہ امام مالک سے ،وہ زید بن اسلم سے ،وہ عطاء بن یسار سے،
وہ عبدہللا ابن عباس رضی ہللا عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا مجھے دوزخ
دکھالئی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں جو کف$$ر ک$$رتی ہیں۔ کہ$$ا گی$$ا یا رس$$ول ہللا! کی$$ا وہ ہللا کے س$$اتھ کف$$ر
کرتی ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاوند کی ناشکری ک$$رتی ہیں۔ اور احس$$ان کی ناش$$کری ک$$رتی ہیں۔
اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرتے رہو۔ پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں
ناگواری کی بات ہو جائے تو فوراً کہہ اٹھے گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھالئی نہیں دیکھی۔
www.islamicurdubooks.com 49
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر30 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال$رَّحْ َم ِن ب ُْن ْال ُمبَ$$ا َر ِكَ ، حَّ $دثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ $دَ ، حَّ $دثَنَاَ أيُّوبُ َ ويُ$$ونُسُ َ ، ع ْنْ ال َح َسِ $نَ ، ع ْن اَأْلحْ نَِ $
$ف ب ِْن
ص ُر هَ َذا ال َّر ُجَ $ل ،قَ$$ا َل :ارْ ِج $عْ، تَ :أ ْن ُ
ص َر هَ َذا ال َّر ُج َل فَلَقِيَنِيَ $أبُو بَ ْك َرةَ ، فَقَا َلَ :أي َْن تُ ِري ُد ؟ قُ ْل ُْت َأِل ْن ُ
س ،قَا َلَ :ذهَب ُ قَ ْي ٍ
ان بِ َسْ $يفَ ْي ِه َما ،فَ ْالقَاتُِ $ل َو ْال َم ْقتُ$و ُل فِي النَّ ِ
ار، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُِ" :إ َذا ْالتَقَى ْال ُم ْس$لِ َم ِ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
فَِإنِّي َس ِمع ُ
احبِ ِه"$.
ص ِصا َعلَى قَ ْت ِل َ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هَ َذا ْالقَاتِلُ ،فَ َما بَا ُل ْال َم ْقتُ ِ
ول ؟ قَا َلِ :إنَّهُ َك َ
ان َح ِري ً فَقُ ْل ُ
ہم سے بیان کیا عبدالرحمٰ ن بن مبارک نے ،کہا ہم سے بیان کیا حماد بن زید نے ،کہا ہم سے بیان کیا ایوب اور یونس
نے ،انہ$وں نے حس$ن س$ے ،انہ$وں نے احن$ف بن قیس س$ے ،کہ$ا کہ میں اس ش$خص( علی رض$ی ہللا عنہ) کی م$دد
کرنے کو چال۔ راستے میں مجھ کو ابوبکرہ ملے۔ پوچھا کہاں ج$$اتے ہ$$و؟ میں نے کہ$$ا ،اس ش$$خص( علی رض$$ی ہللا
عنہ) کی مدد کرنے کو جاتا ہوں۔ ابوبکرہ نے کہا اپنے گھر کو لوٹ جاؤ۔ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے
سنا ہے آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے جب دو مسلمان اپنی اپنی تلواریں لے کر بھڑ جائیں تو قات$$ل اور مقت$$ول
دونوں دوزخی ہیں۔ میں نے عرض کیا یا رسول ہللا! قاتل تو خیر( ضرور دوزخی ہونا چ$$اہیے) مقت$$ول کی$$وں؟ فرمایا
وہ بھی اپنے ساتھی کو مار ڈالنے کی حرص رکھتا تھا۔ ( موقع پات$$ا ت$$و وہ اس$$ے ض$$رور قت$$ل ک$$ر دیت$$ا دل کے ع$$زم
صمیم پر وہ دوزخی ہوا)۔
www.islamicurdubooks.com 50
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ُون ظُ ْل ٍم:
اب ظُ ْل ٌم د َ
-23بَ ُ
ادنی ہیں
باب :بعض ظلم بعض سے ٰ
حدیث نمبر32 :
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ . ح قَا َل :و َح َّدثَنِي بِ ْش ُر ب ُْن َخالِ ٍ $د َأبُ$$و ُم َح َّم ٍد ْال َع ْسَ $ك ِريُّ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد،
ين آ َمنُ$$وا َولَ ْم يَ ْلبِ ُس $وا انَ ، ع ْنِ إ ْبَ $را ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم $ةََ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َل" :لَ َّما نَ َ $زلَ ْ
ت الَّ ِذ َ َع ْن ُش ْ $عبَةََ ، ع ْنُ س $لَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمَ :أيُّنَ$ا لَ ْم يَ ْ
ظلِ ْم ؟ فََ$أ ْن َز َل هَّللا ُ َعَّ $ز ِإي َمانَهُ ْم بِظُ ْل ٍم سورة األنعام آية ،82قَا َل َأصْ َحابُ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ك لَظُ ْل ٌم َع ِظي ٌم سورة لقمان آية ."13
َو َج َّل ِإ َّن ال ِّشرْ َ
ہمارے سامنے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا( دوس$$ری س$$ند) اور ام$$ام بخ$$اری رحمہ
ہللا نے کہا کہ ہم سے( اسی حدیث کو) بشر نے بیان کیا ،ان س$$ے محم$$د نے ،ان س$$ے ش$$عبہ نے ،انہ$$وں نے س$$لیمان
سے ،انہوں نے علقمہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے جب س$$ورۃ االنع$$ام کی یہ آیت ات$$ری ج$$و
www.islamicurdubooks.com 51
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لوگ ایمان الئے اور انہوں نے اپنے ایمان میں گناہوں کی آمیزش نہیں کی تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اص$$حاب
نے کہا یا رسول ہللا! یہ تو بہت ہی مش$کل ہے۔ ہم میں ک$ون ایس$ا ہے جس نے گن$اہ نہیں کی$ا۔ تب ہللا پ$اک نے س$ورۃ
لقمان کی یہ آیت اتاری« إن الشرك لظلم عظيم» کہ بیشک شرک بڑا ظلم ہے۔
يع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا نَافِ ُع ب ُْن َمالِ ِك ب ِْن َأبِي َع$$ا ِم ٍر َأبُ$$و ُس $هَي ٍْل، َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ َأ
ان بُو ال َّربِ ِ
بَ ،وِإ َذا َو َعَ $$د
ث َك َذ َ
ثِ ،إ َذا َح َّد َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :آيَةُ ْال ُمنَافِ ِ
ق ثَاَل ٌ َع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ان". َأ ْخلَ َ
فَ ،وِإ َذا اْؤ تُ ِم َن َخ َ
ہم سے سلیمان ابوالربیع نے بیان کی$$ا ،ان س$ے اس$$ماعیل بن جعف$$ر نے ،ان س$ے ن$$افع بن ابی ع$$امر ابوس$$ہیل نے ،وہ
اپنے باپ سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نق$$ل ک$$رتے
ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،منافق کی عالمتیں تین ہیں۔ جب بات کرے جھوٹ بولے ،جب وعدہ ک$$رے
اس کے خالف کرے اور جب اس کو امین بنایا جائے تو خیانت کرے۔
حدیث نمبر34 :
قَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْنشَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُم َّرةََ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ انَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِصةُ ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَا قَبِي َ
ص$لَةٌ ِم ْنه َُّن ت فِي ِه َخ ْ ان ُمنَافِقًا َخالِ ً
صاَ ،و َم ْن َكانَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ" :أرْ بَ ٌع َم ْن ُك َّن فِي ِه َك َ
ي ََع ْم ٍروَ ، أ ّن النَّبِ َّ
بَ ،وِإ َذا َعاهَ َد َغ َد َرَ ،وِإ َذا َخ َ
اص َ $م فَ َجَ $ر"، ث َك َذ َ
انَ ،وِإ َذا َح َّد َ ت فِي ِه خَصْ لَةٌ ِم َن النِّفَ ِ
اق َحتَّى يَ َد َعهَا ِإ َذا ،اْؤ تُ ِم َن َخ َ َكانَ ْ
www.islamicurdubooks.com 52
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے یہ حدیث بیان کی ،ان سے سفیان نے ،وہ اعمش بن عبیدہللا بن مرہ س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں،
وہ مسروق سے ،وہ عبدہللا بن عمر رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ چار عادتیں جس کسی میں ہوں تو وہ خالص منافق ہے اور جس کسی میں ان چاروں میں سے ایک ع$$ادت
ہ$$و ت$$و وہ( بھی) نف$$اق ہی ہے ،جب ت$$ک اس$$ے نہ چھ$$وڑ دے۔( وہ یہ ہیں) جب اس$$ے امین بنایا ج$$ائے تو( ام$$انت
میں) خیانت کرے اور بات کرتے وقت جھوٹ بولے اور جب( کسی س$$ے) عہ$$د ک$$رے ت$$و اس$$ے پ$$ورا نہ ک$$رے اور
جب( کسی سے) لڑے تو گالیوں پر اتر آئے۔ اس حدیث کو شعبہ نے( بھی) س$$فیان کے س$$اتھ اعمش س$ے روایت کی$$ا
ہے۔
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل َأْل ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْع َر ِ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن يَقُ ْم لَ ْيلَةَ ْالقَ ْد ِر ِإي َمانًا َواحْ تِ َسابًا ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
هَّللا ِ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہیں شعیب نے خبر دی ،کہا ان سے ابوالزناد نے اعرج کے واسطے س$$ے بی$$ان کی$$ا،
اعرج نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے نق$$ل کی$$ا ،وہ کہ$$تے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،ج$$و
شخص شب قدر ایمان کے ساتھ محض ثواب آخرت کے لیے ذکر و عبادت میں گ$$زارے ،اس کے گزش$$تہ گن$$اہ بخش
دئیے جاتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 53
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر36 :
اح ِد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ ع َم$$ا َرةُ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و ُزرْ َع $ةَ ب ُْن َع ْمِ $
$رو ب ِْن ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
َح َّدثَنَاَ ح َر ِم ُّي ب ُْن َح ْف ٍ
ب هَّللا ُ لِ َم ْن َخ َر َج فِي َسبِيلِ ِه اَل ي ُْخ ِر ُجهُ ْتَ أبَا هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :ا ْنتَ َد َ ير ،قَا َلَ :س ِمع ُ َج ِر ٍ
ق َعلَى ُأ َّمتِي
ق بِ ُر ُسلِيَ ،أ ْن ُأرْ ِج َعهُ بِ َما نَا َل ِم ْن َأجْ ٍر َأ ْو َغنِي َم ٍة َأ ْو ُأ ْد ِخلَ$هُ ْال َجنَّةََ ،ولَ$ْ $واَل َأ ْن َأ ُشَّ $ ان بِي َوتَصْ ِدي ٌ ِإاَّل ِإي َم ٌ
يل هَّللا ِ ،ثُ َّم ُأحْ يَا ،ثُ َّم ُأ ْقتَلُ ،ثُ َّم ُأحْ يَا ،ثُ َّم ُأ ْقتَلُ".
ت َأنِّي ُأ ْقتَ ُل فِي َسبِ ِ ت َخ ْل َ
ف َس ِريَّ ٍةَ ،ولَ َو ِد ْد ُ َما قَ َع ْد ُ
ہم سے حرمی $بن حفص نے بیان کیا ،ان س$$ے عبدالواح$$د نے ،ان س$$ے عم$$ارہ نے ،ان س$$ے اب$$وزرعہ بن عم$$رو بن
جریر نے ،وہ کہتے ہیں میں نے ابوہریرہ سے سنا ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نق$$ل ک$$رتے ہیں آپ ص$$لی
$الی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ج$$و ش$$خص ہللا کی راہ میں(جہ$$اد کے ل$یے) نکال ،ہللا اس ک$$ا ض$$امن ہ$$و گی$$ا۔( ہللا تعٰ $
فرمات$$ا ہے) اس ک$$و م$$یری ذات پ$$ر یقین اور م$$یرے پیغم$$بروں کی تص$$دیق نے( اس سرفروش$$ی کے ل$$یے گھ$$ر
سے) نکاال ہے۔( میں اس بات کا ضامن ہوں) کہ یا تو اس کو واپس کر دوں ثواب اور مال غنیمت کے ساتھ ،یا(شہید
ہونے کے بعد) جنت میں داخل کر دوں( رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا) اور اگ$$ر میں اپ$$نی امت پر( اس
کام کو) دشوار نہ سمجھتا تو لشکر کا ساتھ نہ چھوڑتا اور میری خواہش ہے کہ ہللا کی راہ میں مارا جاؤں ،پھر زندہ
کیا جاؤں ،پھر مارا جاؤں ،پھر زندہ کیا جاؤں ،پھر مارا جاؤں۔
بَ ، ع ْنُ ح َم ْي ِد ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أن َر ُس $و َل َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ان ِإي َمانًا َواحْ تِ َسابًا ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
ض َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن قَا َم َر َم َ
هَّللا ِ َ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ $ہللا نے بیان کیا ،انہوں نے ابن شہاب سے
نقل کیا ،انہوں نے حمید بن عب$$دالرحمٰ ن س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 54
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم نے فرمایا جو کوئی رمضان میں( راتوں کو)ایمان رکھ کر اور ثواب کے لیے عبادت کرے اس کے اگلے گن$$اہ
بخش دئیے جاتے ہیں۔
ان:
سابًا ِم َن اِإل ي َم ِ
احتِ َ
ان ْ
ض َ
ص ْو ُم َر َم َ
اب َ
-28بَ ُ
باب :خالص نیت کے ساتھ رمضان کے روزے رکھنا ایمان کا جزو ہیں
حدیث نمبر38 :
ض$ي ٍْل ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َس$اَل ٍم ، قَ$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُ َ
ان ِإي َمانًا َواحْ تِ َسابًا ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه".
ض َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َ
صا َم َر َم َ هُ َر ْي َرةَ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
$یی بن
ہم نے ابن سالم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن فضیل نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہم س$$ے یحٰ $
س$$عید نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ابوس$$لمہ س$$ے روایت کی ،وہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جس نے رمض$$ان کے روزے ایم$$ان اور خ$$الص نیت کے س$$اتھ رکھے اس کے
پچھلے گناہ بخش دیئے گئے۔
س ٌر:
اب الدِّينُ يُ ْ
-29بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ دین آسان ہے
ِّين ِإلَى هَّللا ِ ْال َحنِيفِيَّةُ $ال َّس ْم َحةُ».
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ« :أ َحبُّ الد ِ
َوقَ ْو ُل النَّبِ ِّي َ
جیسا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ہللا کو سب سے زیادہ وہ دین پس$$ند ہے ج$$و س$$یدھا اور س$$چا
ہو۔( اور یقینا ً وہ دین اسالم ہے سچ ہے« إن الدين عند هللا اإلسالم»)۔
www.islamicurdubooks.com 55
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر39 :
صالَةُ ِم َن اِإل ي َم ِ
ان: اب ال َّ
-30بَ ُ
باب :نماز ایمان کا جزو ہے
صالَتَ ُك ْم ِع ْن َد ْالبَ ْي ِ
ت. ان هَّللا ُ لِي ِ
ُضي َع ِإي َمانَ ُك ْم يَ ْعنِي َ َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :و َما َك َ
تعالی نے فرمایا ہے کہ ہللا تمہارے ایمان کو ضائع کرنے واال نہیں۔ یعنی تمہ$$اری وہ نم$$ازیں ج$$و تم نے بیت
ٰ اور ہللا
المقدس کی طرف منہ کر کے پڑھی ہیں ،قبول ہیں۔
حدیث نمبر40 :
www.islamicurdubooks.com 56
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سالَ ِم ا ْل َم ْر ِء:
س ِن ِإ ْ
اب ُح ْ
-31بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 57
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر42 :
اق ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ $رَ ، ع ْن هَ َّمامَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل: ق ب ُْن َم ْنص ٍ
ُور ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الَّ $ر َّز ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا َأحْ َس َن َأ َح ُد ُك ْم ِإ ْساَل َمهُ ،فَ ُكلُّ َح َس $نَ ٍة يَ ْع َملُهَ$$ا تُ ْكتَبُ لَ $هُ بِ َع ْش ِ $ر َأ ْمثَالِهَ$$ا ِإلَى
قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْفَ ،و ُكلُّ َسيَِّئ ٍة يَ ْع َملُهَا تُ ْكتَبُ لَهُ بِ ِم ْثلِهَا".
ضع ٍ َسب ِْع ِماَئ ِة ِ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$ے عب$$دالرزاق نے ،انہیں معم$$ر نے ہم$$ام س$$ے خ$$بر دی ،وہ اب$$وہریرہ
رضی ہللا عنہ سے نقل ک$رتے ہیں کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ تم میں س$ے ک$$وئی ش$خص جب
اپنے اسالم کو عمدہ بنا لے( یعنی نفاق اور ریا سے پاک کر لے) تو ہر نیک کام جو وہ کرتا ہے اس کے عوض دس
سے لے کر سات سو گنا تک نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور ہر برا کام جو کرتا ہے تو وہ اتنا ہی لکھا جاتا ہے( جتن$$ا کہ
اس نے کیا ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 58
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّىَ ، ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ أبِيَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ" ، أ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ت :فُاَل نَ$ةُ تَ$ْ $ذ ُك ُر ِم ْن َ
ص$اَل تِهَا ،قَ$$ا َلَ :مْ $ه َعلَ ْي ُك ْم بِ َم$$ا تُ ِطيقَُ $
$ون، َو َسلَّ َم َد َخ َل َعلَ ْيهَا َو ِع ْن َدهَا ا ْم َرَأةٌ ،قَا َلَ :م ْن هَ ِذ ِه ؟ قَالَ ْ
احبُهُ".
ص ِ ان َأ َحبَّ الد ِ
ِّين ِإلَ ْي ِه َما َدا َم َعلَ ْي ِه َ فَ َوهَّللا ِ اَل يَ َملُّ هَّللا ُ َحتَّى تَ َملُّواَ ،و َك َ
یحیی نے ہشام کے واسطے سے نق$$ل کی$$ا ،وہ کہ$$تے ہیں مجھے م$$یرے
ٰ ہم سے محمد بن المثنی نے بیان کیا ،ان سے
باپ( عروہ) نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے روایت نقل کی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( ایک دن) ان کے پ$$اس
آئے ،اس وقت ایک عورت میرے پاس بیٹھی تھی ،آپ نے دریافت کیا یہ کون ہے؟ میں نے عرض کیا ،فالں عورت
اور اس کی نماز( کے اشتیاق اور پابندی) کا ذکر کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ٹھہر جاؤ( سن ل$$و کہ) تم پ$$ر
اتنا ہی عمل واجب ہے جتنے عمل کی تمہارے اندر طاقت ہے۔ ہللا کی قسم!( ثواب دینے س$$ے)ہللا نہیں اکتات$$ا ،مگ$$ر
تم( عمل کرتے کرتے) اکتا جاؤ گے ،اور ہللا کو دین( ک$$ا) وہی عم$$ل زیادہ پس$$ند ہے جس کی ہمیش$$ہ پابن$$دی کی ج$$ا
سکے۔( اور انسان بغیر اکتائے اسے انجام دے)۔
ان َونُ ْق َ
صانِ ِه: اب ِزيَا َد ِة اِإل ي َم ِ
-33بَ ُ
باب :ایمان کی کمی اور زیادتی کے بیان میں
ين آ َمنُ$وا ِإي َمانً$$ا َوقَ$ا َلْ :اليَ$ْ $و َم َأ ْك َم ْل ُ
ت لَ ُك ْم ِدينَ ُك ْم فَِ$إ َذا تََ $ر َ
ك َشْ $يًئا ِم َن $ز َدا َد الَّ ِذ َ
َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :و ِز ْدنَ$اهُ ْم هُ$دًىَ ،ويَْ $
ْال َك َم ِ
ال فَهُ َو نَاقِصٌ .
تعالی کے اس قول کی( تفسیر) کا بیان اور ہم نے انہیں ہ$$دایت میں زیادتی دی اور دوس$$ری آیت کی تفس$$یر
ٰ اور ہللا
میں کہ اور اہل ایم$$ان ک$$ا ایم$$ان زیادہ ہ$$و ج$$ائے پھ$$ر یہ بھی فرمایا آج کے دن میں نے تمہ$$ارا دین مکم$$ل ک$$ر دیا
کیونکہ جب کمال میں سے کچھ باقی رہ جائے تو اسی کو کمی کہتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 59
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر44 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، ع ْنَ أنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ار َم ْن قَ$$ا َل اَل ِإلَ $هَ ِإاَّل هَّللا ُ ار َم ْن قَا َل اَل ِإلَهَ ِإاَّل هَّللا ُ َوفِي قَ ْلبِ ِه َو ْز ُن َش ِعي َر ٍة ِم ْن َخ ْيٍ $
$رَ ،ويَ ْخُ $ر ُج ِم َن النَّ ِ "يَ ْخ ُر ُج ِم َن النَّ ِ
ار َم ْن قَا َل اَل ِإلَهَ ِإاَّل هَّللا ُ َوفِي قَ ْلبِ ِه َو ْز ُن َذ َّر ٍة ِم ْن َخي ٍْر" ،قَا َل َأبُو َعبِْ $$د
َوفِي قَ ْلبِ ِه َو ْز ُن بُ َّر ٍة ِم ْن َخي ٍْرَ ،ويَ ْخ ُر ُج ِم َن النَّ ِ
ان ِم ْن َخي ٍْر. انَ : ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، ح َّدثَنَاَ أنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ ،م ْن ِإي َم ٍ
ان َم َك َ هَّللا ِ :قَالََأبَ ُ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،ان سے ہشام نے ،ان سے قتادہ نے انس کے واسطے سے نقل کیا ،وہ رسول ہللا
صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے« ال إله إال هللا» کہہ
لیا اور اس کے دل میں جو برابر بھی(ایمان) ہے تو وہ( ایک نہ ایک دن) دوزخ س$$ے ض$$رور نکلے گ$$ا اور دوزخ
سے وہ شخص( بھی) ضرور نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں گیہ$$وں کے دانہ براب$$ر خ$$یر ہے اور
دوزخ سے وہ( بھی) نکلے گا جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے دل میں اک ذرہ براب$$ر بھی خ$$یر ہے۔ ابوعب$$دہللا( ام$$ام
بخ$$$اری رحمہ ہللا) فرم$$$اتے ہیں کہ اب$$$ان نے ب$$$روایت قت$$$ادہ بواس$$$طہ انس رض$$$ی ہللا عنہ رس$$$ول ص$$$لی ہللا علیہ
وسلم سے« خير» کی جگہ« ايمان» کا لفظ نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر45 :
ق ب ِْن ْسَ ، أ ْخبَ َرنَا قَيْسُ ب ُْن ُم ْس$لِ ٍمَ ، ع ْن طَ ِ
$ار ِ $و ٍنَ ، حَّ $دثَنَاَ أبُ$و ْال ُع َمي ِ َّاحَ ، س ِم َعَ ج ْعفََ $ر ب َْن َع ْ
صب ِ َح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن ال َّ
بَ" ، أ َّن َر ُجاًل ِم ْن ْاليَهُو ِد ،قَا َل لَهُ :يَا َأ ِمي َر ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ
ين ،آيَ$ةٌ فِي ِكتَ$$ابِ ُك ْم تَ ْق َر ُءونَهَ$$ا لَ$ْ $و بَ ، ع ْنُ ع َم َر ب ِْن ْال َخطَّا ِِشهَا ٍ
ت لَ ُك ْم ِدينَ ُك ْم َوَأ ْت َم ْم ُ
ت َعلَ ْي ُك ْم ك ْاليَ$ْ $و َم ِعيدًا ،قَ$$ا َلَ :أيُّ آيٍَ $ة ؟ قَ$$ا َلْ :اليَ$ْ $و َم َأ ْك َم ْل ُ
ت اَل تَّ َخ ْذنَا َذلَِ $
َعلَ ْينَا َم ْع َش َر ْاليَهُو ِد نَ َزلَ ْ
ت فِي ِه ك ْاليَ$ْ $و َم َو ْال َم َكَ $
$ان الَّ ِذي نََ $زلَ ْ يت لَ ُك ُم اِإل سْال َم ِدينًا سورة المائدة آية ،3قَا َل ُع َمرُ :قَ ْد َع َر ْفنَا َذلَِ $
ض ُنِ ْع َمتِي َو َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو قَاِئ ٌم بِ َع َرفَةَ يَ ْو َم ُج ُم َع ٍة".
َعلَى النَّبِ ِّي َ
ہم سے اس حدیث کو حسن بن صباح نے بیان کیا ،انہوں نے جعفر $بن عون سے سنا ،وہ ابوالعمیس سے بی$$ان ک$$رتے
ہیں ،انہیں قیس بن مس$$لم نے ط$$ارق بن ش$$ہاب کے واس$$طے س$$ے خ$$بر دی۔ وہ عم$$ر بن خط$$اب رض$$ی ہللا عنہ س$ے
www.islamicurdubooks.com 60
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
روایت ک$$رتے ہیں کہ ایک یہ$ودی نے ان س$ے کہ$ا کہ اے امیرالمؤم$$نین! تمہ$$اری کت$$اب( ق$$رآن) میں ایک آیت ہے
جسے تم پڑھتے ہو۔ اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوتی ت$$و ہم اس( کے ن$$زول کے) دن ک$$و یوم عی$$د بن$$ا لی$$تے۔ آپ نے
پوچھا وہ کون سی آیت ہے؟ اس نے جواب دیا( سورۃ المائدہ کی یہ آیت کہ) آج میں نے تمہارے دین ک$$و مکم$$ل ک$$ر
دیا اور اپنی نعمت تم پر تمام کر دی اور تمہارے لیے دین اسالم پس$$ند کیا عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ہم اس
دن اور اس مقام کو( خوب) جانتے ہیں جب یہ آیت رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پر نازل ہوئی( اس وقت) آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلمعرفات میں جمعہ کے دن کھڑے ہوئے تھے۔
حدیث نمبر46 :
سَ ، ع ْن َع ِّمهَ أبِي ُسهَي ِْل ب ِْن َمالِ ٍكَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أنَّهُ َس ِم َع طَ ْل َحةَ ب َْن ُعبَيِْ $$د ك ب ُْن َأنَ ٍ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ُ
ْأ
صْ $وتِ ِه َواَل يُ ْفقَ$هُس يُ ْس َم ُع َد ِويُّ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َأ ْه ِل نَجْ ٍد ثَاِئ َر ال َّر ِ
ُول هَّللا ِ َ
هَّللا ِ ، يَقُولَُ :جا َء َر ُج ٌل ِإلَى َرس ِ
ت فِي ْاليَ$ْ $و ِمص$لَ َوا ٍصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمَ " :خ ْمسُ َ َما يَقُو ُل َحتَّى َدنَا ،فَِإ َذا هُ َو يَ ْسَأ ُل َع ِن اِإْل ْساَل ِم ؟ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان،ضَ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َمَ :و ِ
ص $يَا ُم َر َم َ ي َغ ْي ُرهَا ؟ قَا َل :اَل ِإاَّل َأ ْن تَطَ َّو َع ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َواللَّ ْيلَ ِة ،فَقَا َل :هَلْ َعلَ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ال َّز َكاةَ ،قَا َل :هَلْ َعلَ َّ
ي ي َغ ْي ُرهُ ؟ قَا َل :اَل ِإاَّل َأ ْن تَطَ َّو َع ،قَا َلَ :و َذ َك َر لَهُ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
قَا َل :هَلْ َعلَ َّ
َغ ْي ُرهَا ؟ قَا َل :اَل ِإاَّل َأ ْن تَطَ َّو َع ،قَا َل :فََأ ْدبَ َر ال َّر ُج ُل َوهُ َو يَقُولَُ :وهَّللا ِ اَل َأ ِزي ُد َعلَى هََ $ذا َواَل َأ ْنقُصُ ،قَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ
ق". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :أ ْفلَ َح ِإ ْن َ
ص َد َ َ
www.islamicurdubooks.com 61
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،کہا مجھ سے امام مالک رحمہ ہللا نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے چچا ابوسہیل بن مال$$ک
سے ،انہوں نے اپنے باپ(مالک بن ابی عامر) سے ،انہوں نے طلحہ بن عبیدہللا سے وہ کہتے تھے نج$$د وال$$وں میں
ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آیا ،سر پریشان یعنی بال بکھرے ہوئے تھے ،ہم اس کی آواز کی
بھنبھناہٹ سنتے تھے اور ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ یہ$$اں ت$$ک کہ وہ نزدیک آن پہنچ$$ا ،جب
معلوم ہوا کہ وہ اسالم کے بارے میں پوچھ رہا ہے۔ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ اس$$الم دن رات میں
پانچ نمازیں پڑھنا ہے ،اس نے کہ$$ا بس اس کے س$$وا ت$$و اور ک$$وئی نم$$از مجھ پ$$ر نہیں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا نہیں مگر تو نفل پڑھے( تو اور بات ہے) نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا اور رمض$$ان کے روزے
رکھنا۔ اس نے کہا اور تو کوئی روزہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگ$$ر ت$$و نف$$ل روزے
رکھے( تو اور بات ہے) طلحہ نے کہا اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے ٰ
زکوۃ کا بیان کیا۔ وہ کہنے لگا
کہ بس اور کوئی صدقہ مجھ پر نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر یہ کہ ت$$و نف$$ل ص$$دقہ دے( ت$$و
اور بات ہے) راوی نے کہا پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چال۔ یوں کہتا جاتا تھا ،قس$$م ہللا کی میں نہ اس س$$ے بڑھاؤں
گا نہ گھٹاؤں گا ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اگر یہ سچا ہے تو اپنی مراد کو پہنچ گیا۔
ع ا ْل َجنَاِئ ِز ِم َن اِإل ي َم ِ
ان: اب اتِّبَا ُ
-35بَ ُ
باب :جنازے کے ساتھ جانا ایمان میں داخل ہے
حدیث نمبر47 :
فَ ، ع ْنْ ال َح َسِ $نَ ، و ُم َح َّم ٍد، َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َعلِ ٍّي ْال َم ْن ُج$$وفِ ُّي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ر ْو ٌح ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ عْ $
$و ٌ
َع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ِن اتَّبََ $ع َجنَ$$ا َزةَ ُم ْس$لِ ٍم ِإي َمانً$$ا َواحْ تِ َس$ابًا َو َكَ $
$ان َم َع $هُ
اط ِم ْثُ $ل ُأ ُحٍ $دَ ،و َم ْن َ
ص$لَّى َعلَ ْيهَ$$ا ثُ َّم صلَّى َعلَ ْيهَا َويَ ْف ُر َغ ِم ْن َد ْفنِهَا ،فَِإنَّه يَرْ ِج ُع ِم َن اَأْلجْ ِر بِقِي َراطَي ِْن ُكلُّ قِي َر ٍ َحتَّى يُ َ
فَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ أبِي $و ٌ $ان ْال ُمَ $ؤ ِّذ ُن ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ عْ $
اط" ،تَابَ َع $هُُ ع ْث َمُ $
َر َجَ $ع قَ ْبَ $ل َأ ْن تُْ $دفَ َن ،فَِإنَّهُ يَرْ ِجُ $ع بِقِ$$ي َر ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَحْ َوهُ.
هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے احمد بن عبدہللا بن علی منجونی نے بیان کیا ،کہا ہم سے روح نے بیان کیا ،کہ$ا ہم س$ے ع$وف نے بی$ان کی$ا،
انہوں نے حسن بصری اور محمد بن سیرین سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 62
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم نے فرمایا ،جو کوئی ایمان رکھ کر اور ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے اور نم$$از
اور دفن سے فراغت ہونے تک اس کے ساتھ رہے تو وہ دو قیراط ثواب لے کر ل$$وٹے گ$$ا ہ$$ر ق$یراط اتن$$ا ب$$ڑا ہ$$و گ$$ا
جیسے احد کا پہاڑ ،اور جو شخص جنازے پر نماز پڑھ کر دفن سے پہلے لوٹ جائے ت$$و وہ ایک ق$$یراط ث$$واب لے
کر لوٹے گا۔ روح کے ساتھ اس حدیث کو عثمان مؤذن نے بھی روایت کیا ہے۔ کہا ہم سے عوف نے بیان کیا ،انہوں
نے محمد بن سیرین سے سنا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
اگلی روایت کی طرح۔
ق َعلَى نَ ْف ِس ِهَ ،ما ِم ْنهُ ْم َأ َحٌ $د يَقُ$$و ُل ِإنَّهُ َعلَى ِإي َمِ $
$ان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُكلُّهُ ْم يَ َخ ُ
اف النِّفَا َ ين ِم ْن َأصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ ثَاَل ثِ َ
ار َعلَى قَ ،و َم$$ا يُحَْ $ذ ُر ِم َن اِإْل ْ
صَ $ر ِ ِجب ِْري َلَ ،و ِمي َكاِئي َلَ ،وي ُْذ َك ُر َع ْن ْال َح َسِ $ن َم$$ا َخافَ$هُ ِإاَّل ُمْ $ؤ ِم ٌن َواَل َأ ِمنَ$هُ ِإاَّل ُمنَ$$افِ ٌ
$ون س$$ورة آل عم$$ران آي$$ة ُصرُّ وا َعلَى َما فَ َعلُوا َوهُ ْم يَ ْعلَ ُمَ $ اق َو ْال ِعصْ يَ ِ
ان ِم ْن َغي ِْر تَ ْوبَ ٍة ،لِقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :ولَ ْم ي ِ النِّفَ ِ
.135
اور اب$$راہیم تیمی( واع$$ظ) نے کہ$$ا میں نے اپ$$نے گفت$$ار اور ک$$ردار ک$$و جب مالیا ،ت$و مجھ ک$$و ڈر ہ$وا کہ کہیں میں
شریعت کے جھٹالنے والے(کافروں) س$ے نہ ہ$و ج$$اؤں اور ابن ابی ملیکہ نے کہ$ا کہ میں ن$بی اک$رم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے تیس صحابہ سے مال ،ان میں سے ہر ایک کو اپنے اوپر نفاق کا ڈر لگ$$ا ہ$$وا تھ$$ا ،ان میں ک$$وئی یوں نہیں
کہتا تھا کہ میرا ایمان جبرائیل و میکائیل کے ایمان جیسا ہے اور حسن بصری سے منقول ہے ،نف$$اق س$$ے وہی ڈرت$$ا
ہے جو ایماندار ہوتا ہے اور اس سے نڈر وہی ہوت$ا ہے ج$و من$افق ہے۔ اس ب$اب میں آپس کی ل$ڑائی اور گن$اہوں پ$ر
اڑے رہنے اور توبہ نہ کرنے سے بھی ڈرایا گیا ہے۔ کیونکہ ہللا پ$$اک نے س$$ورۃ آل عم$$ران میں فرمایا :اور اپ$$نے
برے کاموں پر جان بوجھ کر وہ اڑا نہیں کرتے ۔
www.islamicurdubooks.com 63
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر48 :
تَ أبَ$$ا َواِئ ٍلَ ع ِن ْال ُمرْ ِجَئ ِة ،فَقَ$$ا َلَ ،حَّ $دثَنِيَ ع ْبُ $د
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َع َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ زبَ ْي ٍد ، قَا َلَ :سَ$أ ْل ُ
"سبَابُ ْال ُم ْسلِ ِم فُسُو ٌ
قَ ،وقِتَالُهُ ُك ْفرٌ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ : هَّللا َِ ،أ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے زبید بن حارث $سے ،کہ$$ا
میں نے ابووائل سے مرجیہ کے بارے میں پوچھا( ،وہ کہتے ہیں گناہ سے آدمی فاس$ق نہیں ہوت$ا) انہ$وں نے کہ$ا کہ
مجھ سے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے بیان کی$ا کہ ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا کہ مس$لمان ک$و
گالی دینے سے آدمی فاسق ہو جاتا ہے اور مسلمان سے لڑنا کفر ہے۔
حدیث نمبر49 :
تَ ، أ ّ َ
ن َأ ْخبَ َرنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْنَ أنَسُ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيُ عبَا َدةُ ب ُْن الصَّا ِم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َخَ $ر َج ي ُْخبُِ $ر بِلَ ْيلَِ $ة ْالقَْ $د ِر ،فَتَاَل َحى َر ُجاَل ِن ِم َن ْال ُم ْس$لِ ِم َ
ين ،فَقَ$ا َلِ" :إنِّي َخَ $رجْ ُ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ون َخ ْيرًا لَ ُك ُمْ ،التَ ِم ُس $وهَا فِي َّ
الس $ب ِْع َوالتِّ ْس ِ $ع ُأِل ْخبِ َر ُك ْم بِلَ ْيلَ ِة ْالقَ ْد ِرَ ،وِإنَّهُ تَاَل َحى فُاَل ٌن َوفُاَل ٌن ،فَ ُرفِ َع ْ
ت َو َع َسى َأ ْن يَ ُك َ
س". َو ْال َخ ْم ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ،انہوں نے حمی$$د س$$ے ،انہ$$وں نے انس
رضی ہللا عنہ سے ،کہا مجھ کو عبادہ بن صامت نے خبر دی کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اپ$$نے حج$$رے $س$$ے
نکلے ،لوگوں کو شب قدر بتانا چاہتے تھے( وہ کون سی رات ہے) اتنے میں دو مسلمان آپس میں لڑ پڑے ،آپ صلی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،میں تو اس لیے باہر نکال تھا کہ تم کو شب قدر بتالؤں اور فالں فالں آدمی ل$$ڑ پ$$ڑے ت$$و وہ
میرے دل سے اٹھا لی گئی اور شاید اسی میں کچھ تمہاری بہتری ہو۔( تو اب ایسا کرو کہ) شب قدر ک$$و رمض$$ان کی
ستائیسویں ،انتیسویں و پچیسویں رات میں ڈھونڈا کرو۔
www.islamicurdubooks.com 64
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان َو ِع ْل ِم
س ِسالَ ِم َواِإل ْح َ سلَّ َم َع ِن اِإل ي َم ِ
ان َواِإل ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
ال ِج ْب ِري َل النَّبِ َّي َ
سَؤ ِ
اب ُ
-37بَ ُ
سا َع ِة:
ال َّ
باب :جبرائیل علیہ السالم کا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ایمان ،اسالم ،احسان اور قیامت
کے علم کے بارے میں پوچھنا
ك ُكلَّهُ ِدينً$$ا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَهُ ثُ َّم قَا َلَ « :جا َء ِجب ِْريلَُ -علَ ْيِ $ه َّ
الس $الَ ُم -يُ َعلِّ ُم ُك ْم ِدينَ ُك ْم» .فَ َج َعَ $ل َذلِ َ $ ان النَّبِ ِّي َ
َوبَيَ ِ
$غ َغ ْيَ $ر اِإل ْس$الَ ِم ِدينً$$ا فَلَ ْن
انَ ،وقَ ْولِ ِه تَ َعالَىَ :و َم ْن يَ ْبتَِ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِ َو ْف ِد َع ْب ِد ْالقَي ِ
ْس ِم َن اِإل ي َم ِ َو َما بَي ََّن النَّبِ ُّي َ
يُ ْقبَ َل ِم ْنهُ.
اور اس کے جواب میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا بیان فرمانا پھر آخر میں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
کہ یہ جبرائیل علیہ السالم تھے جو تم کو دین کی تعلیم دینے آئے تھے۔ یہاں آپ نے ان تمام ب$$اتوں کو( ج$$و جبرائی$$ل
علیہ السالم کے سامنے بیان کی گئی تھیں) دین ہی قرار دیا اور ان باتوں کے بیان میں جو ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے ایمان سے متعلق عبدالقیس کے وفد کے سامنے بی$$ان فرم$$ائی تھی اور ہللا پ$$اک کے اس ارش$$اد کی تفص$$یل
میں کہ جو کوئی اسالم کے عالوہ کوئی دوسرا دین اختیار کرے گا وہ ہرگز قبول نہ کیا جائے گا۔
حدیث نمبر50 :
َّان التَّ ْي ِم ُّيَ ، ع ْنَ أبِي ُزرْ َع $ةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ،
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن ِإ ْبَ $را ِهي َمَ ، أ ْخبَ َرنَاَ أبُ$$و َحي َ
ان َأ ْن تُْ$$ؤ ِم َن اس ،فََأتَاهُ ِجب ِْريلُ ،فَقَا َلَ :ما اِإْل ي َم ُ
ان ؟ قَا َل" :اِإْل ي َم ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ِ
ار ًزا يَ ْو ًما لِلنَّ ِ ان النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ :ك َ
ك بِِ $ه َشْ $يًئا،ث ،قَا َلَ :ما اِإْل ْساَل ُم ؟ قَ$ا َل :اِإْل ْس$اَل ُم َأ ْن تَ ْعبَُ $د هَّللا َ َواَل تُ ْشِ $ر َ
بِاهَّلل ِ َو َماَل ِئ َكتِ ِه َوبِلِقَاِئ ِه َو ُر ُسلِ ِه َوتُْؤ ِم َن بِ ْالبَ ْع ِ
ك تَ َراهُ فَِ$$إ ْنان ؟ قَا َلَ :أ ْن تَ ْعبُ َد هَّللا َ َكَأنَّ َ
ان ،قَا َلَ :ما اِإْل حْ َس ُض َ ضةََ ،وتَصُو َم َر َم َ ي ال َّز َكاةَ ْال َم ْفرُو َ صاَل ةََ ،وتَُؤ ِّد َ َوتُقِي َم ال َّ
اطهَا ِإ َذا ك ،قَا َلَ :متَى السَّا َعةُ ؟ قَا َلَ :ما ْال َم ْسُئو ُل َع ْنهَا بَِأ ْعلَ َم ِم َن السَّاِئ ِلَ ،و َسُأ ْخبِ ُر َ
ك َع ْن َأ ْش َر ِ لَ ْم تَ ُك ْن تَ َراهُ فَِإنَّهُ يَ َرا َ
ص$لَّى هَّللا ُ
س اَل يَ ْعلَ ُمه َُّن ِإاَّل هَّللا ُ ،ثُ َّم تَاَل النَّبِ ُّي َ
$ان فِي َخ ْم ٍ$ل ْالبُ ْه ُم فِي ْالبُ ْنيَِ $
ت اَأْل َمةُ َربَّهَاَ ،وِإ َذا تَطَا َو َل ُر َع$$اةُ اِإْل بِِ $ َولَ َد ِ
الس$ا َع ِة س$$ورة لقم$$ان آي$$ة ،34ثُ َّم َأ ْدبََ $ر ،فَقَ$$ا َلُ :ر ُّدوهُ ،فَلَ ْم يََ $ر ْوا َشْ $يًئا ،فَقَ$$ا َل :هََ $ذا َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :إ َّن هَّللا َ ِع ْنَ $دهُ ِع ْل ُم َّ
اس ِدينَهُ ْم" ،قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :ج َع َل َذلِك ُكلَّهُ ِم َن اِإْل ي َم ِ
ان. ِجب ِْريلَُ ،جا َء يُ َعلِّ ُم النَّ َ
www.islamicurdubooks.com 65
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم ک$و ابوحی$ان
تیمی نے ابوزرعہ سے خبر دی ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے نقل کیا کہ ایک دن نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم لوگوں میں تشریف فرما تھے کہ آپ کے پ$$اس ایک ش$$خص آیا اور پوچھ$$نے لگ$$ا کہ ایم$$ان کس$$ے کہ$$تے ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم ہللا پ$$اک کے وج$$ود اور اس کی وح$$دانیت پ$$ر ایم$$ان الؤ اور
اس کے فرشتوں کے وجود پر اور اس( ہللا) کی مالقات کے برحق ہونے پر اور اس کے رسولوں کے برحق ہ$$ونے
پر اور مرنے کے بعد دوبارہ $اٹھنے پر ایمان الؤ۔ پھر اس نے پوچھا کہ اس$الم کی$ا ہے؟ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے
پھر جواب دیا کہ اسالم یہ ہے کہ تم خالص ہللا کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی ک$$و ش$$ریک نہ بن$$اؤ اور نم$$از
قائم کرو۔ اور ٰ
زکوۃ فرض ادا کرو۔ اور رمضان کے روزے رکھو۔ پھر اس نے احسان کے متعل$$ق پوچھ$$ا۔ آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا احسان یہ کہ تم ہللا کی عبادت اس ط$$رح ک$$رو گویا تم اس$$ے دیکھ رہے ہ$$و اگ$$ر یہ درجہ نہ
حاصل ہو تو پھر یہ تو سمجھو کہ وہ تم ک$$و دیکھ رہ$$ا ہے۔ پھ$$ر اس نے پوچھ$$ا کہ قی$$امت کب آئے گی۔ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے بارے میں ج$$واب دینے واال پوچھ$$نے والے س$$ے کچھ زیادہ نہیں جانتا( البتہ) میں
تمہیں اس کی نشانیاں بتال سکتا ہوں۔ وہ یہ ہیں کہ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے گی اور جب سیاہ اونٹوں کے چ$$رانے
والے( دیہاتی لوگ ترقی کرتے کرتے) مکانات کی تعمیر میں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوش$$ش ک$$ریں
گے( یاد رکھو) قیامت کا علم ان پانچ چیزوں میں ہے جن کو ہللا کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ پھر آپ نے یہ آیت پ$$ڑھی
کہ ہللا ہی ک$$و قی$$امت ک$$ا علم ہے کہ وہ کب ہ$$و گی( آخ$$ر آیت ت$$ک) پھ$$ر وہ پوچھ$$نے واال پیٹھ پھ$$یر ک$$ر ج$$انے لگ$$ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے واپس بال کر الؤ۔ لوگ دوڑ پڑے مگر وہ کہیں نظر نہیں آیا۔ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ جبرائیل تھے جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے۔ ابوعب$$دہللا( ام$$ام بخ$$اری رحمہ
ہللا) فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان تمام باتوں کو ایمان ہی قرار دیا ہے۔
اب:
-38بَ ٌ
باب :باب
www.islamicurdubooks.com 66
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر51 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبِْ $$د هَّللا ِ،
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َح ْم َزةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ٍ
ون َأ ْم "سَ$أ ْلتُ َ
ك ،هَ$$لْ يَ ِزيُ $د َ بَ ، أ َّن ِه َر ْقَ $ل ،قَ$$ا َل لَ$هَُ : سَ أ ْخبَ َرهُ ،قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبُو ُس ْفيَ َ
ان ب ُْن َحرْ ٍ َأ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
ك ،هَلْ يَرْ تَ ُّد َأ َحٌ $د َسْ $خطَةً لِ ِدينِِ $ه بَ ْعَ $د َأ ْن يَْ $د ُخ َل
ان َحتَّى يَتِ َّمَ ،و َسَأ ْلتُ َ ت َأنَّهُ ْم يَ ِزي ُد َ
ونَ ،و َك َذلِ َ
ك اِإْل ي َم ُ يَ ْنقُص َ
ُون ؟ فَ َز َع ْم َ
وب اَل يَ ْس َخطُهُ َأ َح ٌد".
ين تُ َخالِطُ بَ َشا َشتُهُ ْالقُلُ َ ت َأ ْن اَل َ ،و َك َذلِ َ
ك اِإْل ي َم ُ
ان ِح َ فِي ِه ؟ فَ َز َع ْم َ
ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے صالح بن کیسان س$ے ،انہ$وں
نے ابن شہاب سے ،انہوں نے عبیدہللا بن عبدہللا سے ،ان کو عبدہللا بن عب$$اس رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے خ$$بر دی ،ان ک$$و
ابوس$$فیان بن ح$$رب نے کہ ہرقل( روم کے بادش$$اہ) نے ان س$$ے کہ$$ا۔ میں نے تم س$$ے پوچھ$$ا تھ$$ا کہ اس رس$$ول کے
ماننے والے بڑھ رہے ہیں یا گھٹ رہے ہیں۔ تو نے جواب میں بتالیا کہ وہ بڑھ رہے ہیں۔( ٹھیک ہے) ایم$$ان ک$$ا یہی
حال رہتا ہے یہاں تک کہ وہ پورا ہو جائے اور میں نے تجھ سے پوچھا تھا کہ کوئی اس کے دین میں آ ک$$ر پھ$$ر اس
کو برا جان کر پھر جاتا ہے؟ تو نے کہا۔ نہیں ،اور ایمان کا یہی حال ہے۔ جب اس کی خوشی دل میں سما ج$$اتی ہے
تو پھر اس کو کوئی برا نہیں سمجھ سکتا۔
صلَّى هَّللا ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ير ، يَقُولَُ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُءَ ، ع ْنَ عا ِم ٍر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْت النُّ ْع َم َ
ان ب َْن بَ ِش ٍ
اس ،فَ َم ِن اتَّقَى ْال ُم َش $بَّهَا ِ
ت "ال َحاَل ُل بَي ٌِّن َو ْال َح َرا ُم بَي ٌِّنَ ،وبَ ْينَهُ َما ُم َشبَّهَ ٌ
ات اَل يَ ْعلَ ُمهَ$$ا َكثِ$$ي ٌر ِم َن النَّ ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُْ :
www.islamicurdubooks.com 67
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا ہم س$ے زکریا نے ،انہ$$وں نے ع$$امر س$ے ،کہ$$ا میں نے نعم$$ان بن بش$یر رض$$ی ہللا
عنہما سے سنا ،وہ کہتے تھے میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم فرم$$اتے تھے
حالل کھال ہوا ہے اور حرام بھی کھال ہوا ہے اور ان دونوں کے درمیان بعض چیزیں شبہ کی ہیں جن کو بہت ل$$وگ
نہیں جانتے( کہ حالل ہیں یا حرام) پھر جو کوئی شبہ کی چیزوں س$ے بھی بچ گی$$ا اس نے اپ$$نے دین اور ع$$زت ک$$و
بچا لیا اور جو کوئی ان شبہ کی چیزوں میں پڑ گیا اس کی مثال اس چرواہے کی ہے جو( شاہی محفوظ) چراگاہ کے
آس پاس اپنے جانوروں کو چرائے۔ وہ قریب ہے کہ کبھی اس چراگاہ $کے اندر گھس جائے( اور ش$$اہی مج$$رم ق$$رار
پائے) سن لو ہر بادشاہ کی ایک چراگاہ $ہوتی ہے۔ ہللا کی چراگاہ اس کی زمین پر حرام چیزیں ہیں۔ ( پس ان سے بچو
اور) سن لو بدن میں ایک گوشت کا ٹکڑا ہے جب وہ درست ہو گا سارا بدن درست ہو گا اور جہ$$اں بگ$$ڑا س$$ارا ب$$دن
بگڑ گیا۔ سن لو وہ ٹکڑا آدمی کا دل ہے۔
www.islamicurdubooks.com 68
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تَ ،و ُربَّ َما قَا َلْ :ال ُمقَي َِّرَ ،وقَا َل :احْ فَظُ$$وهُ َّن َوَأ ْخبِ$رُوا
ير َو ْال ُم َزفَّ ِ
سَ ،ونَهَاهُ ْم َع ْن َأرْ بَ ٍعَ :ع ِن ْال َح ْنتَ ِم َوال ُّدبَّا ِء َوالنَّقِ ِ$
ْال ُخ ُم َ
بِ ِه َّن َم ْن َو َرا َء ُك ْم".
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعبہ نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے اب$$وجمرہ س$$ے نق$$ل کی$$ا کہ میں عب$$دہللا بن
عباس رضی ہللا عنہما کے پاس بیٹھا کرتا تھا وہ مجھ کو خاص اپنے تخت پر بٹھاتے( ایک دفعہ) کہ$$نے لگے کہ تم
میرے پاس مستقل طور پر رہ جاؤ میں اپنے مال میں سے تمہارا حصہ مقرر $کر دوں گا۔ ت$$و میں دو م$$اہ ت$$ک ان کی
خدمت میں رہ گیا۔ پھر کہنے لگے کہ عبدالقیس کا وف$د جب ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم کے پ$اس آیا ت$و آپ نے
پوچھ$$ا کہ یہ ک$$ون س$$ی ق$$وم کے ل$$وگ ہیں یا یہ وف$$د کہ$$اں ک$$ا ہے؟ انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ربیعہ خان$$دان کے ل$$وگ ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مرحبا اس قوم کو یا اس وفد کو نہ ذلیل ہونے والے نہ شرمندہ ہ$$ونے والے( یع$$نی
ان کا آنا بہت خوب ہے) وہ کہنے لگے اے ہللا کے رسول! ہم آپ کی خدمت میں صرف ان حرمت والے مہینوں میں
آ سکتے ہیں کیونکہ ہمارے اور آپ کے درمیان مضر کے کافروں کا قبیلہ آباد ہے۔ پس آپ ہم ک$$و ایک ایس$$ی قطعی
بات بتال دیجئیے جس کی خبر ہم اپنے پچھلے لوگوں کو بھی کر دیں جو یہاں نہیں آئے اور اس پ$$ر عم$$ل درآم$$د ک$$ر
کے ہم جنت میں داخل ہو جائیں اور انہوں نے آپ سے اپ$$نے برتن$$وں کے ب$$ارے میں بھی پوچھ$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے ان کو چار باتوں کا حکم دیا اور چار $قسم کے برتنوں کو استعمال میں النے س$$ے من$$ع فرمایا۔ ان ک$$و حکم
دیا کہ ایک اکیلے ہللا پر ایمان الؤ۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ جانتے ہو ایک اکیلے ہللا پر ایمان النے
کا مطلب کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہللا اور اس کے رسول ہی کو معل$$وم ہے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ
اس بات کی گواہی دینا کہ ہللا کے سوا کوئی مبعود نہیں اور یہ کہ محمد ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اس کے س$$چے رس$$ول
ٰ
زک$وۃ ادا کرن$ا اور رمض$ان کے روزے رکھن$ا اور م$ال غ$نیمت س$ے ج$و ملے اس ک$ا ہیں اور نم$از ق$ائم کرن$ا اور
پ$$انچواں حصہ( مس$$لمانوں کے بیت الم$$ال میں) داخ$$ل کرن$$ا اور چ$$ار برتن$$وں کے اس$$تعمال س$$ے آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے ان کو منع فرمایا۔ سبز الکھی مرتبان سے اور کدو کے بنائے ہوئے برتن سے ،لک$$ڑی کے کھ$$ودے ہ$$وئے
برتن سے ،اور روغنی برتن سے اور فرمایا کہ ان باتوں کو حفظ کر لو اور ان لوگوں کو بھی بتال دین$$ا ج$$و تم س$$ے
پیچھے ہیں اور یہاں نہیں آئے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 69
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر54 :
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِإ ْبَ $را ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم $ةَ ب ِْن َحَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َم ْس$لَ َمةَ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَأْل ْع َما ُل بِالنِّيَّ ِة َولِ ُكلِّ ا ْم ِرٍئ َما نَ َ $وى ،فَ َم ْن َك$$انَ ْ
ت صَ ، ع ْنُ ع َم َرَ ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َوقَّا ٍ
ُص$يبُهَا َأ ِو ا ْمَ $رَأ ٍة يَتَ َز َّو ُجهَ$$ا فَ ِهجْ َرتُ$هُ ِهجْ َرتُهُ ِإلَى هَّللا ِ َو َرسُولِ ِه فَ ِهجْ َرتُهُ ِإلَى هَّللا ِ َو َرسُولِ ِهَ ،و َم ْن َكانَ ْ
ت ِهجْ َرتُهُ ل ُد ْنيَا ي ِ
ِإلَى َما هَا َج َر ِإلَ ْي ِه".
$یی بن س$عید س$ے،
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،کہا ہم کو ام$$ام مال$$ک رحمہ ہللا نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے یحٰ $
انہ$$وں نے محم$$د بن اب$$راہیم س$$ے ،انہ$$وں نے علقمہ بن وق$$اص س$$ے ،انہ$$وں نے عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ ن$$بی
کریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا عم$$ل نیت ہی س$ے ص$حیح ہ$وتے ہیں( یا نیت ہی کے مط$ابق ان ک$ا ب$دال ملت$ا
ہے) اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جو نیت کرے گا۔ پس جو کوئی ہللا اور اس کے رسول کی رض$$ا کے ل$$یے ہج$$رت
کرے اس کی ہجرت ہللا اور اس کے رسول کی طرف ہو گی اور جو کوئی دنیا کمانے کے لیے یا کسی عورت سے
شادی کرنے کے لیے ہجرت کرے گا تو اس کی ہجرت ان ہی کاموں کے لیے ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 70
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر55 :
حدیث نمبر56 :
$ريِّ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ ع$$ا ِم ُر ب ُْن َسْ $ع ٍدَ ، ع ْنَ سْ $ع ِد ب ِْن َأبِي َحَّ $دثَنَاْ ال َح َك ُم ب ُْن نَ$$افِ ٍع ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $
ق نَفَقَ$ةً تَ ْبتَ ِغي بِهَ$$ا َوجْ $هَ هَّللا ِ ِإاَّل ُأ ِج $رْ َ
ت ك لَ ْن تُ ْنفَِ $ اصَأنَّهُ َأ ْخبَ َرهَُ ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$$ا َلِ" :إنَّ َ َوقَّ ٍ
َعلَ ْيهَا َحتَّى َما تَجْ َع ُل فِي فَ ِم ا ْم َرَأتِ َ
ك".
ہم سے حکم بن نافع نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عامر بن سعد
نے سعد بن ابی وقاص سے بیان کیا ،انہوں نے ان کو خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا بیشک ت$$و
جو کچھ خرچ کرے اور اس سے تیری نیت ہللا کی رضا حاصل کرنی ہو تو تجھ کو اس کا ثواب ملے گ$$ا۔ یہ$$اں ت$$ک
کہ اس پر بھی جو تو اپنی بیوی کے منہ میں ڈالے۔
www.islamicurdubooks.com 71
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ دین سچے دل سے ہللا کی فرمانبرداری اور
اس کے رسول اور مسلمان حاکموں اور تمام مسلمانوں کی خیر خواہی کا نام ہے
صحُوا هَّلِل ِ َو َرسُولِ ِه:
َوقَ ْولِ ِه تَ َعالَىِ :إ َذا نَ َ
اور ہللا نے( سورۃ التوبہ میں) فرمایا جب وہ ہللا اور اس کے رسول کی خیر خواہی میں رہیں۔
حدیث نمبر57 :
ير ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ إ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي قَيْسُ ب ُْن َأبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ ج ِر ِ
ح لِ ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى ِإقَ ِام ال َّ
صاَل ِةَ ،وِإيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،والنُّصْ ِ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
"بَايَع ُ
یحیی بن سعید بن قطان نے بیان کیا ،انہوں نے اسماعیل سے ،انہوں
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
نے کہا مجھ سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا ،انہوں نے جریر بن عبدہللا بجلی رضی ہللا عنہ سے سنا ،انہ$$وں نے
کہا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے میں نے نماز قائم کرنے اور ٰ
زکوۃ ادا کرنے اور ہ$$ر مس$$لمان کی خ$$یر خ$$واہی
کرنے پر بیعت کی۔
حدیث نمبر58 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَةََ ، ع ْنِ زيَا ِد ب ِْن ِعاَل قَةَ ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْتَ ج ِريَ $ر ب َْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، يَقُ$$ولُ :يَ$ْ $و َم َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
الس ِ $كينَ ِة
$ار َو َّك لَ $هَُ ،و ْال َوقَِ $ ات ْال ُم ِغي َرةُ ب ُْن ُش ْعبَةَ قَا َم فَ َح ِم َد هَّللا َ َوَأ ْثنَىَ $علَ ْي ِهَ ،وقَا َلَ " :علَ ْي ُك ْم بِاتِّقَا ِء هَّللا ِ َوحْ َدهُ اَل َش ِري َ
َم َ
ان ي ُِحبُّ ْال َع ْف َو ،ثُ َّم قَ$$ا َلَ :أ َّما بَ ْعُ $د ،فَ ِ$إنِّي َأتَي ُ ْأ ْأ
ْت َحتَّى يَ تِيَ ُك ْم َأ ِميرٌ ،فَِإنَّ َما يَ تِي ُك ُم اآْل َن ،ثُ َّم قَا َل :ا ْستَ ْعفُوا َأِل ِم ِ
ير ُك ْم فَِإنَّهُ َك َ
ح لِ ُك$$لِّ ُم ْس$لِ ٍم ،فَبَايَ ْعتُ$هُ َعلَى هََ $ذا"، ي َوالنُّ ْ
صِ $ ك َعلَى اِإْل ْس$اَل ِم ،فَ َشَ $رطَ َعلَ َّ تُ :أبَايِ ُعَ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قُ ْل ُ النَّبِ َّ
ي َ
َو َربِّ هَ َذا ْال َمس ِْج ِد ِإنِّي لَنَ ِ
اص ٌح لَ ُك ْم ،ثُ َّم ا ْستَ ْغفَ َر َونَ َز َل.
ہم سے ابونعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،انہوں نے زیاد سے ،انہوں نے عالقہ سے ،کہ$$ا میں
نے جریر بن عبدہللا سے سنا جس دن مغیرہ بن شعبہ( حاکم کوفہ) کا انتقال ہ$$وا ت$$و وہ خطبہ کے ل$$یے کھ$$ڑے ہ$$وئے
www.islamicurdubooks.com 72
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور ہللا کی تعریف اور خوبی بیان کی اور کہ$$ا تم ک$$و اکیلے ہللا ک$$ا ڈر رکھن$$ا چ$$اہیے اس ک$$ا ک$وئی ش$$ریک نہیں اور
تحمل اور اطمینان سے رہنا چاہیے اس وقت تک کہ کوئی دوسرا حاکم تمہارے اوپ$$ر آئے اور وہ ابھی آنے واال ہے۔
پھر فرمایا کہ اپنے مرنے والے حاکم کے لیے دعائے مغفرت کرو کیونکہ وہ( مغیرہ) بھی معافی کو پسند کرت$$ا تھ$$ا
پھر کہا کہ اس کے بعد تم کو معلوم ہونا چاہیے کہ میں ایک دفعہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں
نے عرض کیا کہ میں آپ سے اسالم پر بیعت کرتا ہوں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے مجھ س$$ے ہ$$ر مس$$لمان کی خ$$یر
خواہی کے لیے شرط کی ،پس میں نے اس شرط پر آپ سے بیعت کر لی( پس) اس مس$$جد کے رب کی قس$$م کہ میں
تمہارا خیرخواہ ہوں پھر استغفار کیا اور منبر سے اتر آئے۔
www.islamicurdubooks.com 73
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 74
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب العلم
کتاب علم کے بیان میں
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِع ْل ِم: -1بَ ُ
باب :علم کی فضیلت کے بیان میں
ون َخبِيرٌَ .وقَ ْولِ ِه َعَّ $ز َو َج $لَّ: ين ُأوتُوا ْال ِع ْل َم َد َر َجا ٍ
ت َوهَّللا ُ بِ َما تَ ْع َملُ َ ين آ َمنُوا ِم ْن ُك ْم َوالَّ ِذ َ
َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى :يَرْ فَ ِع هَّللا ُ الَّ ِذ َ
َربِّ ِز ْدنِي ِع ْل ًما.
جو تم میں ایماندار ہیں اور جن کو علم دیا گیا ہے ہللا ان کے درجات بلند کرے گا اور ہللا کو تمہارے کاموں کی خبر
تعالی نے(سورۃ طہٰ میں) فرمایا( کہ یوں دعا کیا کرو) پروردگار مجھ کو علم میں ترقی عطا فرما۔
ٰ ہے۔ اور ہللا
ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا فُلَ ْي ٌح . ح و َحَّ $دثَنِيِ إ ْبَ $را ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْنِ $ذ ِر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُلَي ٍ
ْح ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِس$نَ ٍ
ارَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل" :بَ ْينَ َم$$ا النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َح َّدثَنِيَ أبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيِ هاَل ُل ب ُْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم
ضى َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ِّث ْالقَ ْو َم َجا َءهُ َأ ْع َرابِ ٌّي ،فَقَا َلَ :متَى السَّا َعةُ ؟ فَ َم َ س يُ َحد َُعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َمجْ لِ ٍ
ض$ى َح ِديثَ$هُ ،قَ$$ا َل: ِّث ،فَقَا َل بَعْضُ ْالقَ ْو ِمَ :س ِم َع َما قَا َل ،فَ َك ِرهَ َما قَا َلَ ،وقَا َل بَ ْع ُ
ضهُ ْم :بَ$$لْ لَ ْم يَ ْسَ $معَْ ،حتَّى ِإ َذا قَ َ يُ َحد ُ
ت اَأْل َمانَ$ةُ فَ$$ا ْنتَ ِظ ِر َّ
الس$ا َعةَ ،قَ$$ا َلَ :ك ْيَ $
$ف َأي َْن ُأ َراهُ السَّاِئ ُل َع ِن السَّا َع ِة ؟ قَا َل :هَا َأنَا يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َل :فَِ$إ َذا ُ
ض$يِّ َع ِ
ضا َعتُهَا ؟ قَا َلِ :إ َذا ُو ِّس َد اَأْل ْم ُر ِإلَى َغي ِْر َأ ْهلِ ِه فَا ْنتَ ِظ ِر السَّا َعةَ".
ِإ َ
www.islamicurdubooks.com 75
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،کہا ہم سے فلیح نے بیان کیا( دوسری س$$ند) اور مجھ س$$ے اب$$راہیم بن المن$$ذر نے
بیان کیا ،کہا مجھ سے میرے باپ( فلیح) نے بیان کیا ،کہا ہالل بن علی نے ،انہوں نے عطاء بن یسار س$$ے نق$$ل کی$$ا،
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہایک بار ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم لوگ$$وں میں بیٹھے ہ$$وئے ان س$$ے
باتیں کر رہے تھے۔ اتنے میں ایک دیہاتی آپ کے پ$$اس آیا اور پوچھ$$نے لگ$$ا کہ قی$$امت کب آئے گی؟ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم اپنی گفتگو میں مصروف رہے۔ بعض لوگ( جو مجلس میں تھے) کہنے لگے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
دیہاتی کی بات سنی لیکن پس$ند نہیں کی اور بعض کہ$$نے لگے کہ نہیں بلکہ آپ نے اس کی ب$$ات س$$نی ہی نہیں۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی باتیں پوری کر چکے تو میں سمجھتا ہوں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یوں فرمایا وہ
قیامت کے بارے میں پوچھنے واال کہاں گیا اس( دیہاتی) نے کہا( یا رسول ہللا!) میں موجود ہوں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جب ام$$انت( ایمان$$داری دنی$$ا س$$ے) اٹھ ج$$ائے ت$$و قی$$امت ق$$ائم ہ$$ونے ک$$ا انتظ$$ار ک$$ر۔ اس نے کہ$$ا
ایمانداری اٹھنے کا کیا مطلب ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب( حکومت کے کاروب$$ار) ن$$االئق لوگ$$وں
کو سونپ دئیے جائیں تو قیامت کا انتظار کر۔
كَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ار ُم ب ُْن ْالفَضْ ِل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَةََ ، ع ْنَ أبِي بِ ْش ٍرَ ، ع ْن يُوس َ
ُف ب ِْن َماهَ َ َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ان َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َس ْف َر ٍة َسافَرْ نَاهَا ،فََأ ْد َر َكنَا َوقَ ْ $د َأرْ هَقَ ْتنَ$$ا َّ
الص $اَل ةُ َونَحْ ُن ب ِْن َع ْم ٍرو ، قَا َل :تَ َخلَّ َ
ف َعنَّا النَّبِ ُّي َ
ار َم َّرتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثًا". ضُأ ،فَ َج َع ْلنَا نَ ْم َس ُح َعلَى َأرْ ُجلِنَا ،فَنَا َدى بَِأ ْعلَى َ
ص ْوتِ ِهَ " :و ْي ٌل لَِأْل ْعقَا ِ
ب ِم َن النَّ ِ نَتَ َو َّ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ نے ابوبشر سے بیان کیا ،انہوں نے یوسف بن ماہک سے ،انہوں
نے عبدہللا بن عمرو سے ،انہوں نے کہ$$ا ایک س$$فر میں ج$$و ہم نے کی$$ا تھ$$ا ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ہم س$$ے
پیچھے رہ گ$$ئے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ہم س$$ے اس وقت ملے جب( عص$$ر کی) نم$$از ک$$ا وقت آن پہنچ$$ا تھ$$ا
ہم( جلدی جلدی) وضو کر رہے تھے۔ پس پاؤں کو خ$$وب دھونے کے ب$دل ہم یوں ہی س$$ا دھو رہے تھے۔( یہ ح$$ال
www.islamicurdubooks.com 76
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
دیکھ کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بلند آواز سے پکارا دیکھو ایڑیوں کی خرابی دوزخ سے ہ$$ونے والی ہے دو یا
تین بار آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( یوں ہی بلند آواز سے) فرمایا۔
www.islamicurdubooks.com 77
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر61 :
ص $لَّى هَّللا ُ
ارَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :قَ$$ا َل َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ، ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َّن ِم َن ال َّش َج ِر َش َج َرةً اَل يَ ْسقُطُ َو َرقُهَا َوِإنَّهَا َمثَ ُل ْال ُم ْسلِ ِم ،فَ َحِّ $دثُونِيَ $م$$ا ِه َي ؟ فَ َوقََ $ع النَّاسُ فِي َشَ $ج ِر
ْالبَ َوا ِدي ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا َِ :و َوقَ َع فِي نَ ْف ِسي َأنَّهَا النَّ ْخلَةُ ،ثُ َّم قَالُواَ :حد ِّْثنَا َما ِه َي يَا َرسُو َل هَّللا ِ ؟ قَا َلِ :ه َي النَّ ْخلَةُ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن دینار سے ،انہ$$وں
نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہا کہ نبی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا درخت$وں میں ایک درخت
ایسا ہے کہ اس کے پتے نہیں جھڑتے اور مسلمان کی مثال اسی درخت کی سی ہے۔ بتاؤ وہ کون س$$ا درخت ہے؟ یہ
سن کر لوگوں کا خیال جنگل کے درخت$$وں کی ط$$رف دوڑا۔ عب$$دہللا رض$$ی ہللا عنہ نے کہ$$ا م$$یرے دل میں آیا کہ وہ
کھجور کا درخت ہے۔ مگ$$ر میں اپ$$نی( کم س$$نی کی) ش$$رم س$$ے نہ ب$$وال۔ آخ$$ر ص$$حابہ نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم ہی سے پوچھا کہ وہ کون سا درخت ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے۔
سَألَةَ َعلَى َأ ْ
ص َحابِ ِه لِيَ ْختَبِ َر َما ِع ْن َد ُه ْم ِم َن ا ْل ِع ْل ِم: اب طَ ْر ِ
ح اِإل َم ِام ا ْل َم ْ -5بَ ُ
باب :استاد اپنے شاگردوں کا علم آزمانے کے لیے ان سے کوئی سوال کرے ( یعنی امتحان لینے
کا بیان )
حدیث نمبر62 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم، انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ِدينَ ٍ
ارَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍدَ ، ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
قَا َلِ" :إ َّن ِم َن ال َّش َج ِر َش َج َرةً اَل يَ ْسقُطُ َو َرقُهَا َوِإنَّهَ$$ا َمثَُ $ل ْال ُم ْس$لِ ِمَ ،حِّ $دثُونِي َم$$ا ِه َي ؟ قَ$$ا َل :فَ َوقََ $ع النَّاسُ فِي َشَ $ج ِر
ْت ،ثُ َّم قَ$$الُواَ :ح $د ِّْثنَا َم$$ا ِه َي يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ؟ قَ$$ا َلِ :ه َي ْالبَ َوا ِدي ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ :فَ َوقَ َع فِي نَ ْف ِسي َأنَّهَا النَّ ْخلَةُ فَ ْ
اس$تَحْ يَي ُ
النَّ ْخلَةُ".
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،کہا ہم سے سلیمان بن بالل نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن دین$$ار نے بی$$ان کی$$ا،
انہ$$وں نے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے کہ ( ایک
مرتبہ) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے کہ اس کے پ$$تے نہیں جھ$$ڑتے اور
www.islamicurdubooks.com 78
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
مسلمان کی بھی یہی مثال ہے بتالؤ وہ کون سا درخت ہے؟ یہ سن ک$$ر لوگ$$وں کے خی$$االت جنگ$$ل کے درخت$$وں میں
چلے گئے۔ عبدہللا نے کہا کہ میرے دل میں آیا کہ بتال دوں کہ وہ کھجور کا درخت ہے لیکن( وہاں بہت سے ب$$زرگ
موج$$ود تھے اس ل$$یے) مجھ ک$$و ش$$رم آئی۔ آخ$$ر ص$$حابہ نے ع$$رض کی$$ا یا رس$$ول ہللا! آپ ہی بی$$ان فرم$$ا دیجی$$ئے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بتالیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے۔
www.islamicurdubooks.com 79
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$القِ َرا َء ِة َعلَى ْال َع$$الِ ِم. ف َع ِن ْال َح َس ِن قَا َل الَ بَ ْ$أ َ
س بِْ $ َح َّدثَنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن َسالَ ٍم َح َّدثَنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن ْال َح َس ِن ْال َو ِ
اس ِط ُّي َع ْن َع ْو ٍ
وس$ى َع ْن $ريُّ َو َحَّ $دثَنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن ِإ ْسَ $ما ِعي َل ْالبُ َخِ $
$اريُّ قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا ُعبَ ْيُ $د هَّللا ِ ب ُْن ُم َ ف ْالفِ َر ْبِ $ َوَأ ْخبَ َرنَا ُم َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
$ك َو ُسْ $فيَ َ
ان اصٍ $م يَقُ$$و ُل َع ْن َمالٍِ $ ْت َأبَ$$ا َع ِس َأ ْن يَقُو َل َحَّ $دثَنِي .قَ$$ا َل َو َسِ $مع ُ ث فَالَ بَْأ َ
ان قَا َل ِإ َذا قُ ِرَئ َعلَى ْال ُم َح ِّد ُِس ْفيَ َ
ْالقِ َرا َءةُ َعلَى ْال َعالِ ِم َوقِ َرا َءتُهُ َس َوا ٌء.
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم سے محمد بن حسن واسطی نے بیان کیا ،کہا انہوں نے عوف س$ے ،انہ$$وں
موس$ی
ٰ نے حسن بصری سے،انہوں نے کہا عالم کے سامنے پڑھنے میں کوئی قب$احت نہیں۔ اور ہم س$ے عبی$دہللا بن
نے بیان کیا ،انہوں نے سفیان ثوری سے سنا ،وہ کہتے تھے جب کوئی شخص محدث کو حدیث پ$ڑھ ک$$ر س$نائے ت$و
کچھ قباحت نہیں اگر یوں کہے کہ اس نے مجھ سے بی$$ان کی$$ا۔ اور میں نے ابوعاص$$م س$$ے س$$نا ،وہ ام$$ام مال$$ک اور
سفیان ثوری کا قول بیان کرتے تھے کہ عالم کو پڑھ کر سنانا اور عالم کا شاگردوں کے سامنے پڑھنا دون$$وں براب$$ر
ہیں۔
حدیث نمبر63 :
$رَ ، أنَّهُ
يك ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي نَ ِمٍ $
ْثَ ، ع ْنَ س ِعي ٍد هُ َو ْال َم ْقب ُِريُّ َ ، ع ْنَ ش ِر ِ
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِدَ ،د َخ َل َر ُج ٌل َعلَى َج َم ٍل س ب َْن َمالِك ، يَقُولُ" :بَ ْينَ َما نَحْ ُن ُجلُوسٌ َم َع النَّبِ ِّي َ َس ِم َعَ أنَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُمتَّ ِكٌئ بَي َْن ظَ ْهَ $رانَ ْي ِه ْم ،فَقُ ْلنَ$$ا:
فََأنَا َخهُ فِي ْال َمس ِْج ِد ،ثُ َّم َعقَلَهُ ،ثُ َّم قَا َل لَهُ ْمَ :أيُّ ُك ْم ُم َح َّم ٌد ؟ َوالنَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :قَ ْد َأ َج ْبتَُ $$
ك، هَ َذا ال َّر ُج ُل اَأْل ْبيَضُ ْال ُمتَّ ِكُئ ،فَقَا َل لَهُ ال َّر ُجلُ :يَا اب َْن َع ْب ِد ْال ُمطَّلِ ِ
ب ،فَقَا َل لَهُ النَّبِ ُّي َ
ك ،فَقَا َلَ :س$$لْ ك فِي ْال َم ْسَألَ ِة فَاَل تَ ِج ْد َعلَ َّ
ي فِي نَ ْف ِس َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :إنِّي َساِئلُ َ
ك ،فَ ُم َش ِّد ٌد َعلَ ْي َ فَقَا َل ال َّر ُج ُل لِلنَّبِ ِّي َ
اس ُكلِّ ِه ْم ؟ فَقَا َل :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،قَ$$ا َلَ :أ ْن ُشُ $د َ
ك بِاهَّلل ِ، ك ِإلَى النَّ ِ ك ،آهَّلل ُ َأرْ َسلَ َ ك َو َربِّ َم ْن قَ ْبلَ َ ك بِ َربِّ َ ك ،فَقَا َلَ :أ ْسَألُ َ
َع َّما بَ َدا لَ َ
ص$و َم ك َأ ْن نَ ُ ك بِاهَّلل ِ ،آهَّلل ُ َأ َمَ $ر َ
س فِي ْاليَ ْو ِم َواللَّ ْيلَ ِة ؟ قَا َل :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،قَا َلَ :أ ْن ُشُ $د َ ت ْال َخ ْم َصلَ َوا ِ صلِّ َي ال َّ ك َأ ْن نُ َ
آهَّلل ُ َأ َم َر َ
ك َأ ْن تَْأ ُخ َذ هَ ِذ ِه ال َّ
ص َدقَةَ ِم ْن َأ ْغنِيَاِئنَا فَتَ ْق ِس َمهَا َعلَى ك بِاهَّلل ِ ،آهَّلل ُ َأ َم َر َ
هَ َذا ال َّش ْه َر ِم َن ال َّسنَ ِة ،قَا َل :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،قَا َلَ :أ ْن ُش ُد َ
ت بِ ِهَ ،وَأنَ$$ا َر ُس $و ُل َم ْن َو َراِئي ِم ْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اللَّهُ َّم نَ َع ْم ،فَقَا َل ال َّر ُجلُ :آ َم ْن ُ
ت بِ َما ِجْئ َ فُقَ َراِئنَا ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 80
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وس$ىَ ، و َعلِ ُّي ب ُْن َع ْبِ $د ْال َح ِمي ِدَ ، ع ْنُ س$لَ ْي َم َ
ان، ض َما ُم ب ُْن ثَ ْعلَبَةَ َأ ُخ$$و بَنِي َسْ $ع ِد ب ِْن بَ ْكٍ $
$ر"َ ،و َر َواهُُ م َ قَ ْو ِميَ ،وَأنَا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِهَ َذا. تَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن ثَابِ ٍ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ،انہوں نے سعید مق$$بری س$$ے ،انہ$$وں نے ش$$ریک
بن عبدہللا بن ابی نمر سے ،انہ$وں نے انس بن مال$ک س$ے س$نا کہ ایک ب$ار ہم مس$جد میں ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ،اتنے میں ایک شخص اونٹ پر سوار ہو کر آیا اور اونٹ ک$و مس$$جد میں بٹھ$ا ک$$ر
باندھ دیا۔ پھر پوچھنے لگا( بھائیو) تم لوگوں میں محمد ( ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ) ک$$ون س$$ے ہیں۔ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم اس وقت لوگوں میں تکیہ لگ$$ائے بیٹھے ہ$$وئے تھے۔ ہم نے کہا )( محمد ( ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ) یہ س$$فید
رنگ والے بزرگ ہیں جو تکیہ لگائے ہوئے تشریف فرما ہیں۔ تب وہ آپ س$$ے مخ$$اطب ہ$$وا کہ اے عب$$دالمطلب کے
فرزند! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ کہو میں آپ کی بات سن رہا ہوں۔ وہ بوال میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے
کچھ دینی باتیں دریافت کرنا چاہتا ہوں اور ذرا سختی س$$ے بھی پوچھ$$وں گ$$ا ت$$و آپ اپ$$نے دل میں ب$$را نہ م$$انئے گ$$ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں جو تمہارا دل چاہے پوچھ$$و۔ تب اس نے کہ$$ا کہ میں آپ ک$$و آپ کے رب اور
وتعالی کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا آپ ک$$و ہللا نے دنی$$ا کے س$$ب لوگ$$وں کی ط$$رف
ٰ اگلے لوگوں کے رب تبارک
رسول بنا کر بھیجا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یا م$$یرے ہللا! پھ$$ر اس نے کہ$$ا میں آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کو ہللا کی قسم دیتا ہوں کیا ہللا نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو رات دن میں پانچ نم$$ازیں پڑھنے ک$$ا حکم فرمایا
ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یا میرے ہللا! پھر کہنے لگا میں آپ کو ہللا کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ
کیا ہللا نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ سال بھر میں اس مہینہ رمضان کے روزے رکھ$$و۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا ہاں یا میرے ہللا! پھر کہنے لگا میں آپ صلی ہللا علیہ وسلمکو ہللا کی قسم دے کر پوچھت$$ا ہ$$وں کہ کی$$ا ہللا نے
آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ آپ ہم میں سے جو مالدار لوگ ہیں ان س$$ے زک$ٰ $وۃ وص$$ول ک$$ر کے ہم$$ارے محت$$اجوں میں
بانٹ دیا کریں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں یا میرے ہللا! تب وہ شخص کہنے لگا ج$$و حکم آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم ہللا کے پاس سے الئے ہیں ،میں ان پر ایمان الیا اور میں اپ$نی ق$وم کے لوگ$وں ک$$ا ج$و یہ$اں نہیں آئے
ہیں بھیجا ہوا( تحقیق حال کے لیے) آیا ہوں۔ میرا نام ضمام بن ثعلبہ ہے ،میں بنی سعد بن بکر کے خاندان سے ہ$$وں۔
موسی اور علی بن عبدالحمید نے سلیمان سے روایت کیا ،انہوں نے ثابت سے ،انہ$$وں
ٰ اس حدیث کو( لیث کی طرح)
نے انس سے ،انہوں نے یہی مضمون نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمسے نقل کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 81
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدثنا موسي بن اسمعيل قال حدثنا سليمان بن المغير ة قال حدثنا قال حدثنا ثابت عن انس قال نهينا في الق$$رآن
ان نسال النبي صلي هللا عليه وسلم وکان يعجبنا ان يجئ الرجل من اهل البادية فساله ونحن نسمع فجائ رج$$ل
من اهل البادية فساله فقال اتانا رسولک فاخبر نا انک تزعم ان هللا عزوجل ارسلک قال صدق فقال فمن خل$$ق
السمائ قال هللا عزوجل قال فمن خلق االرض والجب$ال ق$ال هللا عزوج$ل ق$ال فمن جع$ل فيها المن$افع ق$ال هللا
عزوجل قال فقاالذي خلق السمائ وخلق االرض و نصب الجبال وجعل فيها المن$$افع هللا ارس$$لک ق$$ال نعم ق$$ال
زعم رسو لک ان علينا خمس صلوات وزکوة في اموالنا قال صدق قال بالذي ارسلک هللا امرک بهذا قال نعم
قال وزعم رسولک ان علينا حج البيت من استطاع اليه سبيال قال صدق قال بالذي ارسلک هللا امرک بهذا قال
نعم قال فوالذي بعثک بالحق ال ازيد عليهن شيئا والانقص فقال النبي صلي هللا عليه وس$$لم ان ص$$دق ليد خلن
الجنة
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے سلیمان بن مغیرہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ثابت نے انس سے نق$$ل
ٰ ہم سے
کیا ،انہوں نے فرمایا کہ ہم کو قرآن کریم میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سواالت کرنے سے منع کر دیا گی$ا
تھا اور ہم کو اسی لیے یہ بات پسند تھی کہ کوئی ہوشیار دیہ$$اتی آئے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے دینی ام$$ور
پوچھے اور ہم سنیں۔ چنانچہ ایک دفعہ ایک دیہاتی آیا اور اس نے کہا کہ(اے محم$$د ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم )! ہم$$ارے
ہاں آپ کا مبلغ گیا تھا۔ جس نے ہم کو خبر دی کہ ہللا نے آپ کو اپنا رسول بنا کر بھیج$$ا ہے ،ایس$$ا آپ ک$$ا خی$$ال ہے؟
آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا اس نے بالک$$ل س$$چ کہ$$ا ہے۔ پھ$$ر اس نے پوچھ$$ا کہ آس$$مان کس نے پی$$دا ک$$ئے؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا عزوجل نے۔ پھر اس نے پوچھا کہ زمین کس نے پیدا کی ہے اور پہاڑ کس
نے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا عزوجل نے۔ پھر اس نے پوچھا کہ ان میں نفع دینے والی چ$$یزیں کس
نے پیدا کی ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہللا عزوجل نے۔ پھر اس نے کہا کہ پس اس ذات کی قسم دے ک$$ر
آپ سے پوچھتا ہوں جس نے زمین و آسمان اور پہاڑوں کو پیدا کیا اور اس میں منافع پی$$دا ک$$ئے کہ کی$$ا ہللا عزوج$$ل
نے آپ کو اپنا رسول بنا کر بھیجا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے جواب دیا کہ ہاں بالکل سچ ہے۔( ہللا نے مجھ ک$$و
رسول بنایا ہے) پھر اس نے کہا کہ آپ کے مبلغ نے بتالیا ہے کہ ہم پر پانچ وقت کی نمازیں اور مال س$$ے زک$ٰ $وۃ ادا
www.islamicurdubooks.com 82
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کرنا اسالمی فرائض ہیں ،کیا یہ درست ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اس نے بالک$$ل س$$چ کہ$$ا ہے۔ پھ$$ر
اس نے کہا آپ کو اس ذات کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم ک$$و رس$$ول بنایا ہے کی$$ا ہللا
پاک ہی نے آپ کو ان چیزوں کا حکم فرمایا ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ہ$$اں بالک$$ل درس$$ت ہے۔ پھ$$ر وہ
بوال آپ کے قاصد کا خیال ہے کہ ہم میں سے جو طاقت رکھتا ہو اس پر بیت ہللا کا حج فرض ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ہاں وہ سچا ہے۔ پھر وہ بوال میں آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و اس ذات کی قس$$م دے ک$$ر پوچھت$$ا ہ$$وں
جس نے آپ کو رسول بنا کر بھیجا کہ کیا ہللا ہی نے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و یہ حکم فرمایا ہے؟ آپ نے ج$$واب
دیا کہ ہاں۔ پھر وہ کہنے لگا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبع$$وث فرمایا میں ان ب$$اتوں پ$$ر
کچھ زیادہ کروں گا نہ کم کروں گا۔( بلکہ ان ہی کے مط$$ابق اپ$$نی زن$$دگی گ$$زاروں گ$$ا) آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا اگر اس نے اپنی بات کو سچ کر دکھایا تو وہ ضرور ضرور جنت میں داخل ہو جائے گا۔( نوٹ :ص$$نعانی نے
کہا یہ حدیث اس مقام پر اسی ایک نسخہ بخاری میں ہے جو فربری پر پڑھا گیا اور کسی نسخہ میں نہیں ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 83
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نہ پہنچ جاؤ اس خط کو مت پڑھنا۔ پھر جب وہ اس جگہ پہنچ گئے تو اس نے خط ک$$و لوگ$$وں کے س$$امنے پڑھا اور
جو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا حکم تھا وہ انہیں بتالیا۔
حدیث نمبر64 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د
حَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنَ
صالِ ٍ
سَ أ ْخبَ َرهَُ" ،أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم بَ َع َ
ث بِ ِكتَابِِ $ه َر ُجاًل هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ ب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ، أ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
ْت َأ َّن اب َْن
َوَأ َم َ $رهُ َأ ْن يَ ْدفَ َع $هُ ِإلَى َع ِظ ِيم ْالبَحْ َ $ري ِْن ،فَ َدفَ َع $هُ َع ِظي ُم ْالبَحْ َ $ري ِْن ِإلَى ِك ْس َ $رى ،فَلَ َّما قَ َ $رَأهُ َم َّزقَ $هُ ،فَ َح ِس $ب ُ
حدیث نمبر65 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل َأبُ$$و ْال َح َسِ $ن ْال َم$$رْ َو ِزيُّ َ ، أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْن قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن
ون ِكتَابًا ِإاَّل َم ْختُو ًم$$ا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِكتَابًا َأ ْو َأ َرا َد َأ ْن يَ ْكتُ َ
ب ،فَقِي َل لَهُِ :إنَّهُ ْم اَل يَ ْق َر ُء َ ب النَّبِ ُّي َ
َمالِ ٍك ،قَا َلَ " :كتَ َ
www.islamicurdubooks.com 84
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 85
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے اور لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے اردگرد بیٹھے ہوئے تھے کہ تین آدمی
وہاں آئے( ان میں س$ے) دو رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$لم کے س$امنے پہنچ گ$ئے اور ایک واپس چال گی$ا۔( راوی
کہتے ہیں کہ) پھر وہ دونوں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$امنے کھ$$ڑے ہ$و گ$$ئے۔ اس کے بع$$د ان میں س$$ے
ایک نے( جب) مجلس میں( ایک جگہ کچھ) گنجائش دیکھی ،تو وہاں بیٹھ گیا اور دوسرا اہ$$ل مجلس کے پیچھے بیٹھ
گیا اور تیسرا جو تھا وہ لوٹ گیا۔ تو جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( اپنی گفتگ$و س$ے) ف$ارغ ہ$وئے( ت$و ص$حابہ
رضی ہللا عنہم سے) فرمایا کہ کیا میں تمہیں تین آدمیوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟ تو ( سنو) ان میں سے ایک نے ہللا
س$$ے پن$$اہ چ$$اہی ہللا نے اس$$ے پن$$اہ دی اور دوس$$رے ک$$و ش$$رم آئی ت$$و ہللا بھی اس س$$ے ش$$رمایا ( کہ اس$$ے بھی بخش
دیا) اور تیسرے شخص نے منہ موڑا ،تو ہللا نے( بھی) اس سے منہ موڑ لیا۔
ينَ ، ع ْنَ عبِْ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن َأبِي بَ ْكَ $رةَ، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا بِ ْشٌ $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن َعْ $
$و ٍنَ ، ع ْن اب ِْن ِسِ $
ير َ
ان بِ ِخطَا ِم ِه َأ ْو بِ ِز َما ِم ِه ،قَ$$ا َلَ :أيُّ يَ$ْ $و ٍم هََ $ذا ؟ ير ِه َوَأ ْم َس َ
ك ِإ ْن َس ٌ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ َع َد َعلَى بَ ِع ِ َع ْنَأبِي ِهَ ، ذ َك َر النَّبِ َّ
ي َ
ْس يَ ْو َم النَّحْ ِر ؟ قُ ْلنَا :بَلَى ،قَا َل :فََأيُّ َش$ه ٍْر هََ $ذا ؟ فَ َسَ $ك ْتنَا َحتَّى
فَ َس َك ْتنَا َحتَّى ظَنَنَّا َأنَّهُ َسيُ َس ِّمي ِه ِس َوى ا ْس ِم ِه ،قَا َلَ :ألَي َ
ْس بِ ِذي ْال ِح َّج ِ$ة ؟ قُ ْلنَا :بَلَى ،قَا َل" :فَِإ َّن ِد َما َء ُك ْم َوَأ ْمَ $والَ ُك ْم َوَأ ْع َر َ
اضُ $ك ْم بَ ْينَ ُك ْم ظَنَنَّا َأنَّهُ َسيُ َس ِّمي ِه بِ َغي ِْر ا ْس ِم ِه ،فَقَا َلَ :ألَي َ
ب ،فَِإ َّن ال َّشا ِه َد َع َس$ى َأ ْن يُبَلِّ َغ َم ْن هَُ $و
َح َرا ٌمَ ،كحُرْ َم ِة يَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا فِي َشه ِْر ُك ْم هَ َذا فِي بَلَ ِد ُك ْم هَ َذا ،لِيُبَلِّغ ال َّشا ِه ُد ْال َغاِئ َ
َأ ْو َعى لَهُ ِم ْنهُ".
ہم س$$ے مس$$دد نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے بش$$ر نے ،ان س$$ے ابن ع$$ون نے ابن س$$یرین کے واس$$طے س$$ے ،انہ$$وں نے
عبدالرحمٰ ن بن ابی بکرہ سے نقل کیا ،انہ$وں نے اپ$نے ب$اپ س$ے روایت کی کہ وہ( ایک دفعہ) رس$ول ہللا ص$لی ہللا
علیہ وسلم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہنے لگے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اپ$$نے اونٹ پ$$ر بیٹھے ہ$$وئے تھے اور
www.islamicurdubooks.com 86
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ایک شخص نے اس کی نکیل تھام رکھی تھی ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا آج یہ ک$$ون س$$ا دن ہے؟ ہم خ$$اموش
ح$$$تی کہ ہم س$$$مجھے کہ آج کے دن ک$$$ا آپ ک$$$وئی دوس$$$را ن$$$ام اس کے ن$$$ام کے عالوہ تج$$$ویز فرم$$$ائیں
ٰ رہے،
گے( پھر)آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،کی$$ا آج قرب$$انی ک$$ا دن نہیں ہے؟ ہم نے ع$$رض کی$$ا ،بیش$$ک۔( اس کے
بعد) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،یہ کون س$$ا مہینہ ہے؟ ہم( اس پ$$ر بھی) خ$$اموش رہے اور یہ( ہی) س$$مجھے
کہ اس مہی$$نے کا( بھی) آپ اس کے ن$$ام کے عالوہ ک$$وئی دوس$$را ن$$ام تج$$ویز فرم$$ائیں گے۔ پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،کیا یہ ذی الحجہ $کا مہینہ نہیں ہے؟ ہم نے عرض کیا ،بیشک۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،تو
یقینا ً تمہاری جانیں اور تمہارے مال اور تمہاری آبرو تمہارے درمیان اسی طرح حرام ہیں جس طرح آج کے دن کی
ح$$$رمت تمہ$$$ارے اس مہی$$$نے اور اس ش$$$ہر میں ہے۔ پس ج$$$و ش$$$خص حاض$$$ر ہے اس$$$ے چ$$$اہیے کہ غ$$$ائب ک$$$و
یہ( بات) پہنچا دے ،کیونکہ ایسا ممکن ہے کہ جو شخص یہاں موجود ہے وہ ایسے شخص کو یہ خبر پہنچائے ،ج$$و
اس سے زیادہ( حدیث کا) یاد رکھنے واال ہو۔
www.islamicurdubooks.com 87
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہیں۔( اور) پیغمبروں نے علم( ہی) کا ورثہ چھ$وڑا ہے۔ پھ$$ر جس نے علم حاص$ل کی$$ا اس نے( دولت کی) بہت ب$$ڑی
$الی اس کے ل$$یے جنت کی
مقدار حاصل کر لی۔ اور جو شخص کسی راستے پ$$ر حص$$ول علم کے ل$$یے چلے ،ہللا تعٰ $
تع$$$الی نے فرمایا کہ ہللا س$$$ے اس کے وہی بن$$$دے ڈرتے ہیں ج$$$و علم والے ہیں۔
ٰ راہ آس$$$ان ک$$$ر دیت$$$ا ہے۔ اور ہللا
اور( دوسری جگہ) فرمایا اور اس کو عالموں کے سوا کوئی نہیں سمجھتا۔ اور فرمایا ،اور ان لوگوں( ک$$افروں) نے
کہا اگر ہم سنتے یا عق$$ل رکھ$$تے ت$$و جہنمی نہ ہ$$وتے۔ اور فرمایا ،کی$$ا علم والے اور جاہ$$ل براب$$ر ہیں؟ اور رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،جس شخص کے س$$اتھ ہللا بھالئی کرن$ا چاہت$$ا ہے ت$و اس$ے دین کی س$مجھ عن$ایت
فرما دیتا ہے۔ اور علم تو سیکھنے ہی سے آتا ہے۔ اور ابوذر رضی ہللا عنہ کا ارشاد ہے کہ اگر تم اس پر تلوار رکھ
دو ،اور اپنی گردن کی طرف اشارہ کیا ،اور مجھے گمان ہو کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے جو ایک
کلمہ سنا ہے ،گردن کٹنے سے پہلے بیان کر سکوں گا تو یقینا ً میں اسے بیان کر ہی دوں گا اور نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ حاضر کو چاہیے کہ( میری بات) غائب کو پہنچا دے اور ابن عباس رضی ہللا عنہم$$ا نے
کہا ہے کہ آیت« كونوا ربانيين» سے مراد حکماء ،فقہاء ،علماء ہیں۔ اور« رباني» اس ش$$خص ک$$و کہ$$ا جات$$ا ہے ج$$و
بڑے مسائل سے پہلے چھوٹے مسائل سمجھا کر لوگوں کی( علمی) تربیت کرے۔
سلَّ َم يَت ََخ َّولُ ُه ْم بِا ْل َم ْو ِعظَ ِة َوا ْل ِع ْل ِم َك ْي الَ يَ ْنفِ ُروا:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ
ان النَّبِ ُّي َ
اب َما َك َ
-11بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا لوگوں کی رعایت کرتے ہوئے نصیحت فرمانے اور تعلیم
دینے کے بیان میں تاکہ انہیں ناگوار نہ ہو
حدیث نمبر68 :
شَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْن اب ِْن َم ْسعُو ٍد ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي انَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َخ َّولُنَا بِ ْال َم ْو ِعظَ ِة فِي اَأْلي َِّام َك َراهَةَ السَّآ َم ِة َعلَ ْينَا".
َ
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،انہیں س$$فیان نے اعمش س$$ے خ$$بر دی ،وہ ابووائ$$ل س$$ے روایت ک$$رتے ہیں ،وہ
عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے ہمیں نص$$یحت فرم$$انے کے ل$$یے کچھ دن
مقرر کر دیئے تھے اس ڈر سے کہ کہیں ہم کبیدہ خاطر نہ ہو جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 88
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر69 :
ُورَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍل ، قَا َلَ " :كَ $
$انَ ع ْبُ $د هَّللا ِ يَُ $ذ ِّك ُر النَّ َ
اس ان ب ُْن َأبِي َش ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ك َأنِّي
ك َذ َّكرْ تَنَا ُك َّل يَ ْو ٍم ،قَا َلَ :أ َما ِإنَّهُ يَ ْمنَ ُعنِي ِم ْن َذلَِ $$
ت َأنَّ َ
س ،فَقَا َل لَهُ َر ُجلٌ :يَا َأبَا َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ،لَ َو ِد ْد ُ
فِي ُكلِّ َخ ِمي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َخ َّولُنَا $بِهَا َم َخافَةَ السَّآ َم ِة َعلَ ْينَا". َأ ْك َرهُ َأ ْن ُأ ِملَّ ُك ْمَ ،وِإنِّي َأتَ َخ َّولُ ُك ْم بِ ْال َم ْو ِعظَ ِة َك َما َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بی$$ان کی$ا ،ان س$ے جریر نے منص$$ور کے واس$$طے س$ے نق$ل کی$$ا ،وہ ابووائ$$ل س$ے
روایت کرتے ہیں کہ عبدہللا(ابن مسعود) رضی ہللا عنہ ہر جمعرات کے دن لوگوں کو وعظ س$نایا ک$$رتے تھے۔ ایک
آدمی نے ان سے کہا اے ابوعبدالرحمٰ ن! میں چاہتا ہوں کہ تم ہمیں ہر روز وعظ سنایا کرو۔ انہوں نے فرمایا ،تو س$$ن
لو کہ مجھے اس امر سے کوئی چیز مانع ہے تو یہ کہ میں یہ بات پس$$ند نہیں کرت$$ا کہ کہیں تم تن$$گ نہ ہ$$و ج$$اؤ اور
میں وعظ میں تمہاری فرصت کا وقت تالش کیا کرتا ہوں جیسا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس خیال سے کہ ہم
کبیدہ خاطر $نہ ہو جائیں ،وعظ کے لیے ہمارے اوقات فرصت کا خیال رکھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 89
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب ، قَا َل :قَا َلُ ح َم ْي ُ $د ب ُْن َع ْب ِ $د ال $رَّحْ َم ِن،
سَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
بَ ، ع ْن يُونُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " :م ْن ي ُِر ِد هَّللا ُ بِِ $ه َخيْ$رًا يُفَقِّهْ$هُ فِي ال$د ِ
ِّين، ي َ اويَةََ خ ِطيبًا ،يَقُولَُ :س ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ َس ِمع ُ
ْتُ م َع ِ
ْطيَ ،ولَ ْن تَ َزا َل هَ ِذ ِه اُأْل َّمةُ قَاِئ َمةً َعلَى َأ ْم ِر هَّللا ِ اَل يَضُرُّ هُ ْم َم ْن َخالَفَهُ ْم َحتَّى يَْأتِ َي َأ ْم ُر هَّللا ِ". َوِإنَّ َما َأنَا قَ ِ
اس ٌم َوهَّللا ُ يُع ِ
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،ان سے وہب نے یونس کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابن شہاب س$$ے نق$$ل ک$$رتے
ہیں ،ان س$$ے حمی$$د بن عب$$دالرحمٰ ن نے کہ$$ا کہ میں نے مع$$اویہ س$$ے س$$نا۔ وہ خطبہ میں فرم$$ا رہے تھے کہ میں نے
تعالی بھالئی کا ارادہ کرے اسے
ٰ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس شخص کے ساتھ ہللا
دین کی سمجھ عنایت فرما دیتا ہے اور میں ت$$و محض تقس$$یم ک$$رنے واال ہ$$وں ،دینے واال ت$$و ہللا ہی ہے اور یہ امت
ہمیشہ ہللا کے حکم پر قائم رہے گی اور جو شخص ان کی مخالفت $کرے گا ،انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گ$$ا ،یہ$$اں
تک کہ ہللا کا حکم( قیامت) آ جائے( اور یہ عالم فنا ہو جائے)۔
www.islamicurdubooks.com 90
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سے رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم کی ک$وئی اور ح$$دیث نہیں س$نی ،وہ کہ$$تے تھے کہ ہم رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس کھج$$ور ک$$ا ایک گابھ$$ا الیا گی$$ا۔( اس$$ے دیکھ
کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ درختوں میں ایک درخت ایسا ہے اس کی مثال مسلمان کی طرح ہے۔( ابن
عمر رضی ہللا عنہما کہتے ہیں کہ یہ سن کر) میں نے ارادہ کیا کہ عرض کروں کہ وہ( درخت) کھجور کا ہے مگر
چونکہ میں سب میں چھوٹا تھا اس لیے خاموش رہا۔( پھر) رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے خ$$ود ہی فرمایا کہ وہ
کھجور ہے۔
اال ْغتِبَ ِ
اط فِي ا ْل ِع ْل ِم َوا ْل ِح ْك َم ِة: اب ِ -15بَ ُ
باب :علم و حکمت میں رشک کرنے کے بیان میں
َوقَا َل ُع َم ُر تَفَقَّهُوا قَ ْب َل َأ ْن تُ َس َّو ُدوا.
اور عمر رضی ہللا عنہ کا ارشاد ہے کہ سردار بننے س$$ے پہلے س$$مجھدار بنو( یع$$نی دین ک$$ا علم حاص$$ل ک$$رو) اور
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا)فرماتے ہیں کہ سردار بنائے جانے کے بع$$د بھی علم حاص$$ل ک$$رو ،کی$$ونکہ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے اصحاب رضی ہللا عنہم نے بڑھاپے میں بھی دین سیکھا۔
حدیث نمبر73 :
$ريُّ ،قَ$$ا َل: ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيِ إ ْسَ $ما ِعي ُل ب ُْن َأبِي َخالٍِ $دَ علَى َغ ْيِ $
$ر َم$$ا َحَّ $دثَنَاهُ ُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل َح َس َ $د ِإاَّل
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َم ْسعُو ٍد ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ از ٍم ، قَا َلَ :س ِمع ُْس ب َْن َأبِي َح ِ ْت قَي َ َس ِمع ُ
ضي بِهَا َويُ َعلِّ ُمهَا". فِي ْاثنَتَي ِْنَ ،ر ُج ٌل آتَاهُ هَّللا ُ َمااًل فَ ُسلِّطَ َعلَى هَلَ َكتِ ِه فِي ْال َحقَِّ ،و َر ُج ٌل آتَاهُ هَّللا ُ ْال ِح ْك َمةَ فَهُ َو يَ ْق ِ
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے دوس$$رے لفظ$$وں میں بی$$ان کی$$ا ،ان
لفظوں کے عالوہ جو زہری نے ہم س$$ے بی$$ان ک$$ئے ،وہ کہ$$تے ہیں میں نے قیس بن ابی ح$$ازم س$$ے س$$نا ،انہ$$وں نے
عبدہللا بن مسعود رض$$ی ہللا عنہ س$$ے س$$نا ،وہ کہ$$تے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$ا ارش$$اد ہے کہ حس$$د
www.islamicurdubooks.com 91
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صرف دو باتوں میں جائز ہے۔ ایک تو اس شخص کے ب$$ارے میں جس$$ے ہللا نے دولت دی ہ$$و اور وہ اس دولت ک$$و
راہ حق میں خرچ $ک$$رنے پ$$ر بھی ق$$درت رکھت$$ا ہ$$و اور ایک اس ش$$خص کے ب$$ارے میں جس$$ے ہللا نے حکمت(کی
دولت) سے نوازا ہو اور وہ اس کے ذریعہ سے فیصلہ کرتا ہو اور( لوگوں کو) اس حکمت کی تعلیم دیتا ہو۔
حدیث نمبر74 :
حَ ، ع ِن اب ِْن $ريُّ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَ ْعقُ$$وبُ ب ُْن ِإ ْبَ $را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ أبِيَ ، ع ْنَ
ص$الِ ٍ الز ْهِ $ َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن ُغ َري ٍْر ُّ
ص ٍ $ن سَ ، أنَّهُ تَ َم$$ا َرى هُ َ $و َو ْال ُح$$رُّ ب ُْن قَي ِ
ْس ب ِْن ِح ْ ث َأ َّنُ عبَ ْي َ $د هَّللا ِ ب َْن َع ْب ِ $د هَّللا َِ أ ْخبَ َ $رهَُ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
بَ ، حَّ $د َ
ِش $هَا ٍ
س ،فَقَ$ا َلِ :إنِّي ضٌ $ر فَ َمَّ $ر بِ ِه َم$ا ُأبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
ب ،فََ $د َعاهُ اب ُْن َعبَّا ٍ ب ُمو َسى ،قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س :هُ َو َخ ِ اح ِ
ص ِاريُّ فِي َ ْالفَ َز ِ
ص$لَّى هَّللا ُ
ي َ الس$بِي َل ِإلَى لُقِيِّ ِه ،هَ$$لْ َسِ $مع َ
ْت النَّبِ َّ وس$ى َّ وس$ى الَّ ِذي َسَ$أ َل ُم َ ب ُم َ اح ِ ص ِ احبِي هَ َذا فِي َ
ص ِْت َأنَا َو َ
تَ َما َري ُ
وس$ى فِي مٍَإَل ِم ْن بَنِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُ$$ولُ" :بَ ْينَ َم$$ا ُم َ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْذ ُك ُر َشْأنَهُ ؟ قَا َل :نَ َع ْمَ ،س ِمع ُ
ض$رٌ، ك ؟ قَا َل ُمو َسى :اَل ،فََأ ْو َحى هَّللا ُ ِإلَى ُم َ
وس$ى بَلَى َع ْبُ $دنَا َخ ِ ِإ ْس َراِئي َل َجا َءهُ َر ُجلٌ ،فَقَا َل :هَلْ تَ ْعلَ ُم َأ َحدًا َأ ْعلَ َم ِم ْن َ
ك َس$تَ ْلقَاهَُ ،و َكَ $
$ان يَتَّبُِ $ع ت ْالح َ
ُوت فَ$$ارْ ِج ْع فَِإنَّ َ فَ َسَأ َل ُمو َسى ال َّسبِي َل ِإلَ ْي ِه ؟ فَ َج َع َل هَّللا ُ لَهُ ْالح َ
ُوت آيَةًَ ،وقِي َل لَهُِ :إ َذا فَقَ ْد َ
$وت َو َم$$ا َأ ْن َس$انِي ِه ِإاَّل
يت ْال ُحَ $ ْت ِإ ْذ َأ َو ْينَ$$ا ِإلَى َّ
الصْ $خ َر ِة ،فَِ$إنِّي نَ ِسُ $ وس$ى فَتَ$$اهَُ :أ َرَأي َ
ت فِي ْالبَحْ ِر ،فَقَ$$ا َل لِ ُم َ
َأثَ َر ْالحُو ِ
www.islamicurdubooks.com 92
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 93
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ ہللا اسے قرآن کا علم عطا فرمائیو !
حدیث نمبر75 :
ث ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ خالٌِ $دَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم $ةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَ$$ا َلَ :
ضَّ $منِي َح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْبُ $د ْالَ $و ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وقَا َل" :اللَّهُ َّم َعلِّ ْمهُ ْال ِكتَ َ
اب". َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،ان سے عبدالوارث نے ،ان سے خالد نے عک$رمہ کے واس$طے س$ے بی$ان کی$ا ،وہ ابن
عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ( ایک م$$رتبہ) رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
مجھے( سینے سے) لگا لیا اور دعا دیتے ہوئے فرمایا کہ اے ہللا اسے علم کتاب( قرآن) عطا فرمائیو ۔
ص ِغي ِر:
ع ال َّ
س َما ُ
ص ُّح َ
اب َمتَى يَ ِ
-18بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ بچے کا ( حدیث ) سننا کس عمر میں صحیح ہے ؟
حدیث نمبر76 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ $ةََ ، ع ْن َع ْب ِ $د َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َأبِي ُأ َو ْي ٍ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه انَ ،وَأنَا يَ ْو َمِئ ٍذ قَ ْد نَاهَ ْز ُ
ت ااِل حْ تِاَل َمَ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ ار َأتَ ٍ س ، قَا َلَ" :أ ْقبَ ْل ُ
ت َرا ِكبًا َعلَى ِح َم ٍ هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
الص $فِّ ، $ان تَرْ تَُ $ع فََ $د َخ ْل ُ
ت فِي َّ ت اَأْلتََ $
ْض الصَّفِّ َ ،وَأرْ َس ْل ُ
ت بَي َْن يَ َديْ بَع ِ َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي بِ ِمنًى ِإلَى َغي ِْر ِج َد ٍ
ار ،فَ َم َررْ ُ
فَلَ ْم يُ ْن َكرْ َذلِ َ
ك َعلَ َّ
ي".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے مالک نے ،ان سے ابن شہاب نے ،ان س$$ے عبی$$دہللا بن عب$$دہللا بن عتبہ نے ،وہ
عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ میں( ایک مرتبہ) گدھی پر سوار ہو کر چال ،اس زم$$انے
$نی میں نم$$از پ$$ڑھ رہے تھے اور آپ کے س$$امنے
میں ،میں بل$$وغ کے ق$$ریب تھ$$ا۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم مٰ $
دیوار( کی آڑ) نہ تھی ،تو میں بعض صفوں کے سامنے سے گزرا اور گدھی کو چھوڑ دیا۔ وہ چ$$رنے لگی ،جب کہ
میں صف میں شامل ہو گیا( مگر) کسی نے مجھے اس بات پر ٹوکا نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 94
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر77 :
الزبَيِْ $$ديُّ ، ف ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ أبُ$$و ُم ْسِ $$ه ٍر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َح$$رْ ٍ
بَ ، حَّ $$دثَنِيُّ َحَّ $$دثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ $$
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َّجةً َم َّجهَ$$ا فِي َوجْ ِهيَ ،وَأنَ$$ا يع ، قَا َلَ " :عقَ ْل ُ
ت ِم َن النَّبِ ِّي َ َع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ محْ ُمو ِد ب ِْن ال َّربِ ِ
ين ِم ْن َد ْل ٍو". اب ُْن َخ ْم ِ
س ِسنِ َ
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،ان سے ابومسہر نے ،ان سے محم$$د بن ح$$رب نے ،ان س$$ے زبی$$دی نے زہ$$ری
کے واسطے سے بیان کی$$ا ،وہ محم$$ود بن الربی$$ع س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھے یاد ہے کہ( ایک
مرتبہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک ڈول سے منہ میں پانی لے کر میرے چہرے پر کلی فرمائی ،اور میں
اس وقت پانچ سال کا تھا۔
حدیث نمبر78 :
www.islamicurdubooks.com 95
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 96
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب فَ ْ
ض ِل َمنْ َعلِ َم َو َعلَّ َم: -20بَ ُ
باب :پڑھنے اور پڑھانے والے کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر79 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن ُأ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َريِْ $د ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي بُ$رْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُم َ
وس$ى،
اب َأرْ ً
ض $ا ير َأ َ
صَ $ ث ْال َكثِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :مثَ ُل َما بَ َعثَنِي هَّللا ُ بِ ِه ِم َن ْالهُ َدى َو ْال ِع ْل ِمَ ،ك َمثَ ِل ْال َغ ْي ِ
َع ِن النَّبِ ِّي َ
است ْال َما َء ،فَنَفَ َ $ع هَّللا ُ بِهَ$$ا النَّ َ
ت ِم ْنهَا َأ َجا ِدبُ َأ ْم َس َك ِ ب ْال َكثِي َرَ ،و َكانَ ْ ت ْال َكَأَل َو ْال ُع ْش َ ت ْال َما َء ،فََأ ْنبَتَ ِ
ان ِم ْنهَا نَقِيَّةٌ قَبِلَ ِ
فَ َك َ
ت َكًأَل ،فََ $ذلِ َ
ك َمثَُ $ل َم ْن ك َما ًء َواَل تُ ْنبِ ُان اَل تُ ْم ِس ُ ت ِم ْنهَا طَاِئفَةً ُأ ْخ َرى ِإنَّ َما ِه َي قِي َع ٌ صابَ ْ فَ َش ِربُوا َو َسقَ ْوا َو َز َر ُعواَ ،وَأ َ
تك َرْأسًا َولَ ْم يَ ْقبَ$$لْ هَُ $دى هَّللا ِ الَّ ِذي ُأرْ ِسْ $ل ُ ين هَّللا ِ َونَفَ َعهُ َما بَ َعثَنِي هَّللا ُ بِ ِه فَ َعلِ َم َو َعلَّ َمَ ،و َمثَ ُل َم ْن لَ ْم يَرْ فَ ْع بِ َذلِ َ
فَقُهَ فِي ِد ِ
ف ْال ُم ْس$تَ ِوي ِم َن ع يَ ْعلُ$$وهُ ْال َم$$ا ُء َوال َّ
ص ْف َ
صُ $ ت ْال َم$$ا َء قَ$$ا ٌ
ان ِم ْنهَ$$ا طَاِئفَ$ةٌ قَيَّلَ ِ بِ ِه" ،قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا ِ :قَا َلِ إ ْس َحا ُ
قَ : و َك َ
اَأْلرْ ِ
ض.
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،ان سے حماد بن اسامہ نے برید بن عبدہللا کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابی بردہ
ابوموسی سے اور وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ آپ ص$$لی
ٰ سے روایت کرتے ہیں ،وہ
تعالی نے مجھے جس علم و ہدایت کے ساتھ بھیجا ہے اس کی مث$$ال زبردس$$ت ب$$ارش
ٰ ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا
کی سی ہے جو زمین پر( خوب) برسے۔ بعض زمین جو صاف ہوتی ہے وہ پانی کو پی لیتی ہے اور بہت بہت سبزہ
$الی لوگ$وں ک$و
اور گھاس اگاتی ہے اور بعض زمین جو سخت ہوتی ہے وہ پ$$انی ک$$و روک لی$تی ہے اس س$ے ہللا تعٰ $
فائدہ پہنچاتا ہے۔ وہ اس سے سیراب ہوتے ہیں اور سیراب کرتے ہیں۔ اور کچھ زمین کے بعض خطوں پر پانی پڑت$$ا
ہے جو بالکل چٹیل میدان ہوتے ہیں۔ نہ پانی روکتے ہیں اور نہ ہی سبزہ اگ$$اتے ہیں۔ ت$$و یہ اس ش$$خص کی مث$$ال ہے
جو دین میں سمجھ پیدا کرے اور نفع دے ،اس کو وہ چیز جس کے س$$اتھ میں مبع$$وث کی$$ا گی$$ا ہ$$وں۔ اس نے علم دین
سیکھا اور سکھایا اور اس شخص کی مثال جس نے سر نہیں اٹھایا( یعنی توجہ نہیں کی) اور جو ہدایت دے ک$$ر میں
بھیج$$ا گی$$ا ہ$$وں اس$$ے قب$$ول نہیں کی$$ا۔ ام$$ام بخ$$اری رحمہ ہللا فرم$$اتے ہیں کہ ابن اس$$حاق نے ابواس$$امہ کی روایت
سے« قبلت الماء» کا لف$ظ نق$ل کی$ا ہے۔ قاع$اس خطہٰ زمین ک$و کہ$تے ہیں جس پ$ر پ$انی چ$ڑھ ج$ائے( مگ$ر ٹھہ$رے
نہیں) اور« صفصف»اس زمین کو کہتے ہیں جو بالکل ہموار ہو۔
www.islamicurdubooks.com 97
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر81 :
س ، قَا َلُ :أَل َح ِّدثَنَّ ُك ْم َح ِديثًا اَل يُ َح ِّدثُ ُك ْم َأ َحٌ $د بَ ْعِ $دي،
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ
ظهَ َر ْال َج ْهلَُ ،ويَ ْ
ظهَ َر ِّ
الزنَا، اط السَّا َع ِةَ ،أ ْن يَقِ َّل ْال ِع ْل ُمَ ،ويَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُِ " :م ْن َأ ْش َر ِ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
َس ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 98
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِع ْل ِم: -22بَ ُ
باب :علم کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر82 :
بَ ، ع ْنَ ح ْمَ $زةَ ب ِْن َعبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن ْ$ر ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِي اللَّيْث ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيُ عقَيٌْ $لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍ
ح لَبَ ٍن فَ َشِ $رب ُ
ْت يت بِقََ $د ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :بَ ْينَ$$ا َأنَ$$ا نَ$$اِئ ٌمُ ،أتِ ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َُع َم َرَ ،أ َّن اب َْن ُع َم َر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ب ،قَالُوا :فَ َم$$ا َأ َّو ْلتَ$هُ يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ، ْت فَضْ لِي ُع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ اري ،ثُ َّم َأ ْعطَي ُ ظفَ ِي يَ ْخ ُر ُج فِي َأ َْحتَّى ِإنِّي َأَل َرى الرِّ َّ
قَا َلْ :ال ِع ْل َم".
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے لیث نے ،ان سے عقیل نے ابن شہاب کے واس$$طے س$$ے
نقل کیا ،وہ حمزہ $بن عبدہللا بن عمر سے نقل کرتے ہیں کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا میں نے رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں سو رہا تھا( اسی ح$$الت میں) مجھے دودھ ک$$ا ایک پی$$الہ
حتی کہ میں نے دیکھا کہ تازگی میرے ناخنوں س$$ے نک$$ل رہی ہے۔ پھ$$ر
دیا گیا۔ میں نے( خوب اچھی طرح) پی لیا۔ ٰ
میں نے اپنا بچا ہوا( دودھ) عمر بن الخطاب کو دے دیا۔ صحابہ رضی ہللا عنہم نے پوچھ$$ا آپ نے اس کی کی$$ا تعب$$یر
لی؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا علم۔
يس$ى ب ِْن طَ ْل َح $ةَ ب ِْن ُعبَيِْ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن
بَ ، ع ْنِ ع َ كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َحَّ $دثَنَاِ إ ْسَ $ما ِعي ُل ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ مالٌِ $
اس يَ ْسَ$ألُونَهُ فَ َج$$ا َءهُاع بِ ِمنًى لِلنَّ ِ ْ
$ف فِي َح َّج ِة الَ $و َد ِ $اصَ" ، أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َوقََ $ َع ْم ِرو ب ِْن ْال َعِ $
ت قَ ْبَ $ل َأ ْن ت قَ ْب َل َأ ْن َأ ْذبَ َح ؟ فَقَا َلْ :اذبَحْ َواَل َح َر َج ،فَ َج$$ا َء آ َخ $رُ ،فَقَ$$ا َل :لَ ْم َأ ْش$عُرْ فَنَ َح$$رْ ُ َر ُجلٌ ،فَقَا َل :لَ ْم َأ ْشعُرْ فَ َحلَ ْق ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َع ْن َشْ $ي ٍء قُِّ $د َم َواَل ُأ ِّخ َر ِإاَّل قَ$$ا َل :ا ْف َع$$لْ َواَل
َأرْ ِم َي ؟ قَا َل :ارْ ِم َواَل َحَ $ر َج ،فَ َم$$ا ُسِ$ئ َل النَّبِ ُّي َ
َح َر َج".
www.islamicurdubooks.com 99
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
يسَ" ، أ َّن النَّبِ ََّح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أيُّوبُ َ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم $ةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ت قَ ْبَ $ل ت قَ ْب َل َأ ْن َأرْ ِم َي ؟ فََأ ْو َمَأ بِيَ ِد ِه ،قَ$$ا َلَ :واَل َحَ $ر َج ،قَ$$ا َلَ :حلَ ْق ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُسِئ َل فِي َح َّجتِ ِه ،فَقَا َلَ :ذبَحْ ُ
َ
َأ ْن َأ ْذبَ َح ؟ فََأ ْو َمَأ بِيَ ِد ِهَ ،واَل َح َر َج".
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے وہیب نے ،ان سے ایوب نے عکرمہ کے واسطے س$ے نق$$ل کی$$ا ،وہ
ٰ ہم سے
ابن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے آپ کے( آخ$$ری) حج میں
کسی نے پوچھا کہ میں نے رمی کرنے( یعنی کنکر پھینک$$نے) س$$ے پہلے ذبح ک$$ر لی$$ا ،آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
ہاتھ سے اشارہ کیا( اور) فرمایا کچھ حرج نہیں۔ کسی نے کہا کہ میں نے ذبح سے پہلے حل$$ق ک$$را لی$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے سر سے اشارہ فرما دیا کہ کچھ حرج نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 100
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر85 :
حدیث نمبر86 :
تَ" :أتَي ُ
ْت اط َم $ةََ ، ع ْنَ أ ْسَ $ما َء ، قَ$$الَ ْ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ٌمَ ، ع ْن فَ ِ
ت :آيَ $ةٌ، ان هَّللا ِ ،قُ ْل ُ ت ِإلَى ال َّس َما ِء ،فَِإ َذا النَّاسُ قِيَا ٌم ،فَقَالَ ْ اس ،فََأ َشا َر ْ ْأ صلِّي ،فَقُ ْل ُ
تُ :س ْ $ب َح َ تَ :ما َش ُن النَّ ِ َعاِئ َشةَ َو ِه َي تُ َ
ت َأصُبُّ َعلَى َرْأ ِسي ْال َما َء ،فَ َح ِم َد هَّللا َ َع َّز َو َجَّ $ل النَّبِ ُّي ت َحتَّى تَ َجاَّل نِي ْال َغ ْش ُي ،فَ َج َع ْل ُ ت بِ َرْأ ِسهَا َأيْ نَ َع ْم ،فَقُ ْم ُ
فََأ َشا َر ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َوَأ ْثنَى َعلَ ْيِ $ه ،ثُ َّم قَ$$ا َلَ :م$$ا ِم ْن َشْ $ي ٍء لَ ْم َأ ُك ْن ُأ ِريتُ$هُ ِإاَّل َرَأ ْيتُ$هُ فِي َمقَ$$ا ِمي َحتَّى ْال َجنَّةُ َوالنَّارُ،َ
َّال ،يُقَ$$الُ:
يح الَّ $دج ِ ْ ك ،قَالَ ْ َأ
ت ْس َما ُءِ :م ْن فِ ْتنَ ِة ال َم ِس ِ ي َذلِ َُور ُك ْم ِم ْث َل َأ ْو قَ ِريبًا اَل َأ ْد ِري َأ َّ
ون فِي قُب ِ ي َأنَّ ُك ْم تُ ْفتَنُ َ
وح َي ِإلَ َّ فَُأ ِ
ت َأ ْس َما ُء ،فَيَقُولُ :هُ َو ُم َح َّم ٌد َر ُس$و ُل هَّللا ِ َجا َءنَ$$اك بِهَ َذا ال َّرج ُِل ؟ فََأ َّما ْال ُمْؤ ِم ُن َأ ِو ْال ُموقِ ُن اَل َأ ْد ِري بَِأيِّ ِه َما ،قَالَ ْ َما ِع ْل ُم َ
ق َأ ِو
ت لَ ُموقِنً$$ا بِِ $هَ ،وَأ َّما ْال ُمنَ$$افِ ُ صالِحًا ،قَ ْد َعلِ ْمنَ$$ا ِإ ْن ُك ْن َت َو ْالهُ َدى فََأ َج ْبنَا َواتَّبَ ْعنَا $هُ َو ُم َح َّم ٌد ثَاَل ثًا ،فَيُقَالُ :نَ ْم َ
بِ ْالبَيِّنَا ِ
ون َش ْيًئا فَقُ ْلتُهُ". اس يَقُولُ َ$ ْت النَّ َ ت َأ ْس َما ُء :فَيَقُولُ :اَل َأ ْد ِريَ ،س ِمع ُ ك ،قَالَ ْ ي َذلِ َْال ُمرْ تَابُ اَل َأ ْد ِري َأ َّ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے وہیب نے ،ان سے ہش$$ام نے ف$$اطمہ کے واس$$طے س$$ے نق$$ل کی$$ا ،وہ
ٰ ہم سے
اسماء سے روایت کرتی ہیں کہ میں عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا کے پ$$اس آئی ،وہ نم$$از پ$$ڑھ رہی تھیں ،میں نے کہ$$ا کہ
لوگوں کا کیا حال ہے؟ تو انہوں نے آسمان کی طرف اشارہ کیا( یعنی سورج کو گہن لگا ہے) اتنے میں ل$$وگ( نم$$از
www.islamicurdubooks.com 101
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کے لیے) کھڑے ہو گئے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا ،ہللا پاک ہے۔ میں نے کہا( کیا یہ گہن) کوئی( خاص) نشانی
$تی کہ مجھے غش آنے
ہے؟ انہوں نے سر سے اشارہ کیا یعنی ہاں! پھر میں( بھی نماز کے لیے) کھڑی ہ$$و گ$$ئی۔ حٰ $
تعالی کی تعریف
ٰ لگا ،تو میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی۔ پھر( نماز کے بعد) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ہللا
اور اس کی صفت بیان فرمائی ،پھر فرمایا ،ج$$و چ$$یز مجھے پہلے دکھالئی نہیں گ$$ئی تھی آج وہ س$$ب اس جگہ میں
نے دیکھ لی ،یہ$$اں ت$$ک کہ جنت اور دوزخ ک$$و بھی دیکھ لی$$ا اور مجھ پ$$ر یہ وحی کی گ$$ئی کہ تم اپ$$نی ق$$بروں میں
آزمائے جاؤ گے« ،مثل» یا« قرب» کا کون سا لفظ اسماء نے فرمایا ،میں نہیں جانتی ،ف$$اطمہ کہ$$تی ہیں( یع$$نی) فتنہ
دجال کی طرح( آزمائے جاؤ گے) کہا جائے گا( قبر کے اندر کہ) تم اس آدمی کے بارے میں کیا جانتے ہو؟ ت$$و ج$$و
صاحب ایمان یا صاحب یقین ہو گا ،کون س$ا لف$ظ فرمایا اس$$ماء رض$$ی ہللا عنہ$ا نے ،مجھے یاد نہیں۔ وہ کہے گ$ا وہ
محمد ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ،جو ہمارے پاس ہللا کی ہ$$دایت اور دلیلیں لے ک$$ر آئے ت$$و ہم نے ان ک$$و
قبول کر لیا اور ان کی پیروی کی وہ محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہیں۔ تین بار( اسی طرح کہے گا) پھر( اس س$$ے) کہہ
دیا جائے گا کہ آرام سے سو جا بیشک ہم نے جان لیا کہ تو محمد صلی ہللا علیہ وسلم پر یقین رکھتا تھا۔ اور بہرح$$ال
منافق یا شکی آدمی ،میں نہیں جانتی کہ ان میں سے کون سا لفظ اسماء رضی ہللا عنہا نے کہا۔ تو وہ(منافق یا ش$$کی
آدمی) کہے گا کہ جو لوگوں کو میں نے کہتے سنا میں نے( بھی) وہی کہہ دیا۔( باقی میں کچھ نہیں جانتا۔)
www.islamicurdubooks.com 102
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر87 :
www.islamicurdubooks.com 103
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رسول ہیں اور نم$$از ق$$ائم کرن$$ا ،زک$ٰ $وۃ ادا کرن$$ا اور م$$اہ رمض$$ان کے روزے رکھن$$ا اور یہ کہ تم م$$ال غ$$نیمت س$$ے
پانچواں حصہ ادا کرو اور چار چیزوں سے منع فرمایا ،دباء ،حنتم ،اور مزفت کے استعمال سے۔ اور( چ$$وتھی چ$$یز
کے ب$$ارے میں) ش$$عبہ کہ$$تے ہیں کہ اب$$وجمرہ بس$$ا اوق$$ات« نق$$ير» کہ$$تے تھے اور بس$$ا اوق$$ات« مق$$ير» ۔( اس کے
بعد) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان( باتوں کو) یاد رکھو اور اپنے پیچھے( رہ جانے) والوں کو بھی
ان کی خبر کر دو۔
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل َأبُ$$و ْال َح َسِ $ن ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ع َمُ $ر ب ُْن َسِ $عي ِد ب ِْن َأبِي ح َ
ُس$ي ٍْن ، قَ$$ا َل:
يز ،فََأتَ ْتهُ ا ْمَ $رَأةٌ ،فَقَ$$الَ ْ
ت: ثَ" ، أنَّهُ تَ َز َّو َج ا ْبنَةً َأِلبِي ِإهَا ِ
ب ب ِْن َع ِز ٍ َح َّدثَنِي َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َأبِي ُملَ ْي َكةََ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
ول هَّللا ِ
ب ِإلَى َر ُس ِ $ ض ْعتِنِي َواَل َأ ْخبَرْ تِنِي ،فَ َ $ر ِك َ ْت ُع ْقبَةَ َوالَّتِي تَ َز َّو َج ،فَقَا َل لَهَا ُع ْقبَةَُ :ما َأ ْعلَ ُم َأنَّ ِك َأرْ َ ضع ُ ِإنِّي قَ ْد َأرْ َ
$ف َوقَْ $د قِي َل ،فَفَا َرقَهَ$$ا ُع ْقبَ$ةُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْال َم ِدينَ ِة ،فَ َسَ$ألَهُ ،فَقَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ :ك ْيَ $ َ
َونَ َك َح ْ
ت َز ْو ًجا َغ ْي َرهُ".
ہم سے ابوالحسن محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہیں عبدہللا نے خبر دی ،انہیں عم$$ر بن س$$عید بن ابی حس$$ین نے خ$$بر
دی ،ان سے عبدہللا بن ابی ملیکہ نے عقبہ ابن الحارث کے واسطے سے نق$$ل کی$$ا کہ عقبہ نے ابواہ$$اب بن عزیز کی
لڑکی سے نکاح کیا تو ان کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ میں نے عقبہ کو اور جس س$ے اس ک$$ا نک$$اح
ہوا ہے ،اس کو دودھ پالیا ہے۔ نہ تو نے کبھی مجھے بتایا ہے۔( یہ سن کر) عقبہ نے کہا ،مجھے نہیں معل$$وم کہ ت$$و
نے مجھے دودھ پالیا ہے اور نہ تو نے کبھی مجھے بتایا ہے۔ تب عقبہ سوار ہو ک$$ر رس$$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$$لم
کی خدمت میں مدینہ منورہ حاضر ہوئے اور آپ س$$ے اس کے متعل$$ق دریافت کی$$ا ،ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا ،کس طرح( تم اس لڑکی سے رشتہ رکھو گے) ح$$االنکہ( اس کے متعل$$ق یہ) کہ$$ا گی$$ا تب عقبہ بن ح$$ارث نے
اس لڑکی کو چھوڑ دیا اور اس نے دوسرا خاوند کر لیا۔
www.islamicurdubooks.com 104
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب فِي ا ْل ِع ْل ِم:
اب التَّنَا ُو ِ
-27بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ ( طلباء کا حصول ) علم کے لیے ( استاد کی خدمت میں ) اپنی اپنی باری
مقرر کرنا درست ہے
حدیث نمبر89 :
www.islamicurdubooks.com 105
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بیٹی) حفصہ کے پاس گیا ،وہ رو رہی تھی۔ میں نے پوچھا ،کیا تمہیں رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے طالق دے
دی ہے؟ وہ کہنے لگی میں نہیں جانتی۔ پھر میں نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت میں حاض$$ر ہ$$وا۔ میں نے
کھ$$ڑے کھ$$ڑے کہ$$ا کہ کی$$ا آپ ( ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ) نے اپ$$نی بیویوں ک$$و طالق دے دی ہے؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا نہیں۔( یہ افواہ غلط ہے) تب میں نے(تعجب سے) کہا« هللا اكبر» ہللا بہت بڑا ہے۔
$$از ٍمَ ، ع ْنَ أبِي َم ْس$$عُو ٍد ْس ب ِْن َأبِي َح ِ انَ ، ع ْن اب ِْن َأبِي َخالٍِ $$دَ ، ع ْن قَي ِ $$ير ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْ $فيَ ُ
َحَّ $$دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ص$$لَّى هَّللا ُ
ي َ صاَل ةَ ِم َّما يُطَ ِّو ُل بِنَا فُاَل ٌن ،فَ َما َرَأي ُ
ْت النَّبِ َّ اريِّ ، قَا َل :قَا َل َر ُجلٌ :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،اَل َأ َكا ُد ُأ ْد ِر ُ
ك ال َّ ص ِ اَأْل ْن َ
ف ،فَ ِ$إ َّناس فَ ْليُ َخفِّ ْ
صلَّى بِالنَّ ُِون ،فَ َم ْن َ ضبًا ِم ْن يَ ْومِِئ ٍذ ،فَقَا َلَ" :أيُّهَا النَّاسُ ِ ،إنَّ ُك ْم ُمنَفِّر َ ظ ٍة َأ َش َّد َغ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َم ْو ِع َ
يف َو َذا ْال َحا َج ِة"$. فِي ِه ُم ْال َم ِر َ
يض َوال َّ
ض ِع َ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا انہیں سفیان نے ابوخالد سے خبر دی ،وہ قیس بن ابی حازم س$ے بی$$ان ک$$رتے ہیں،
وہ ابومس$$عود انص$$اری س$$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ ایک ش$$خص( ح$$زم بن ابی کعب) نے( رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی خدمت میں آ کر) عرض کیا۔ یا رس$$ول ہللا! فالں ش$$خص( مع$$اذ بن جب$$ل) لم$$بی نم$$از پڑھاتے ہیں اس ل$$یے
میں( جماعت کی) نماز میں شریک نہیں ہو سکتا( کیونکہ میں دن بھر اونٹ چرانے کی وجہ سے رات کو تھک ک$$ر
چکنا چور ہو جاتا ہوں اور طویل قرآت سننے کی ط$$اقت نہیں رکھت$$ا)( ابومس$$عود راوی کہ$$تے ہیں) کہ اس دن س$$ے
زیادہ میں نے کبھی رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو وعظ کے دوران اتنا غضب ناک نہیں دیکھا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا اے لوگو! تم( ایسی شدت اختیار کر کے لوگوں ک$$و دین س$ے) نف$رت دالنے لگے ہ$و۔( س$$ن ل$$و) ج$و
شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو وہ ہلکی پڑھائے ،کیونکہ ان میں بیم$$ار ،کم$$زور اور ح$$اجت والے( س$$ب ہی قس$$م
کے لوگ) ہوتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 106
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر91 :
ان ب ُْن بِاَل ٍل ْال َمِ $دينِ ُّيَ ، ع ْنَ ربِي َع $ةَ ب ِْن َأبِي َع ْبِ $د َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو عا ِم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س$لَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َم َس َ$ألَهُ َر ُجٌ $ل َع ِن
ي َ ثَ ،ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ ِّيَ" ، أ َّن النَّبِ َّ
الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْن يَ ِزي َدَ م ْولَى ْال ُم ْنبَ ِع ِ
صهَا ،ثُ َّم عَرِّ ْفهَا َسنَةً ،ثُ َّم ا ْستَ ْمتِ ْع بِهَا ،فَِإ ْن َج$$ا َء َربُّهَ$$ا فََأ ِّدهَ$$ا
ف ِو َكا َءهَاَ ،أ ْو قَا َلِ :و َعا َءهَا َو ِعفَا َ
اللُّقَطَ ِة ؟ فَقَا َل :ا ْع ِر ْ
َّت َوجْ نَتَاهَُ ،أ ْو قَا َل :احْ َم َّر َوجْ هُهُ ،فَقَا َلَ :و َما لَ َ
ك َولَهَاَ ،م َعهَ$$ا ِس$قَاُؤ هَا ب َحتَّى احْ َمر ْ ضالَّةُ اِإْل بِ ِل ؟ فَ َغ ِ
ض َ ِإلَ ْي ِه ،قَا َل :فَ َ
ك َأ ْو لِل ِّذْئ ِ
ب". ك َأ ْو َأِل ِخي َ
ضالَّةُ ْال َغنَ ِم ؟ قَا َل :لَ َ
َو ِح َذاُؤ هَا ،تَ ِر ُد ْال َما َء َوتَرْ َعى ال َّش َج َر ،فَ َذرْ هَا َحتَّى يَ ْلقَاهَا َربُّهَا ،قَا َل :فَ َ
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بیان کیا ،ان سے ابوعامر العقدی نے ،وہ س$$لیمان بن بالل الم$$دینی س$$ے ،وہ ربیعہ بن ابی
عبدالرحمٰ ن سے ،وہ یزید سے جو منبعث کے آزاد کردہ تھے ،وہ زید بن خالد الجہنی سے روایت کرتے ہیں کہ ایک
شخص( عمیر یا بالل) نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پڑی ہوئی چیز کے ب$ارے میں دریافت کی$ا۔ آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اس کی بندھن پہچان لے یا فرمایا کہ اس کا برتن اور تھیلی ( پہچان لے) پھر ایک سال تک
اس کی شناخت( کا اعالن) کراؤ پھر( اس کا مالک نہ ملے تو) اس سے فائدہ اٹھاؤ اور اگر اس کا مال$ک آ ج$ائے ت$و
اسے سونپ دو۔ اس نے پوچھا کہ اچھا گم شدہ اونٹ( کے بارے میں) کی$$ا حکم ہے؟ آپ ک$$و اس ق$$در غص$$ہ آ گی$$ا کہ
رخسار مبارک س$$رخ ہ$$و گ$$ئے۔ یا راوی نے یہ کہ$$ا کہ آپ ک$$ا چہ$$رہ س$$رخ ہ$$و گی$$ا۔( یہ س$$ن ک$$ر) آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا۔ تجھے اونٹ سے کیا واسطہ؟ اس کے ساتھ خود اس کی مشک ہے اور اس کے ( پاؤں کے) سم ہیں۔
وہ خود پانی پر پہنچے گا اور خود پی لے گا اور خود درخت پر چرے گا۔ لہٰ ذا اسے چھ$$وڑ دو یہ$$اں ت$$ک کہ اس ک$$ا
مالک مل جائے۔ اس نے کہا کہ اچھ$$ا گم ش$$دہ بک$$ری کے( ب$$ارے میں) کی$$ا ارش$$اد ہے؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا ،وہ تیری ہے یا تیرے بھائی کی ،ورنہ بھیڑئیے کی( غذا) ہے۔
www.islamicurdubooks.com 107
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر92 :
وس$ى ، قَ$$ا َلُ :سِ$ئ َل النَّبِ ُّي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْيٍ $دَ ، ع ْنَ أبِي بُ$$رْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُم َ
"س$لُونِي َع َّما ِشْ$ئتُ ْم ،قَ$$ا َل َر ُج $لٌ:
اسَ : ب ،ثُ َّم قَ$$ا َل لِلنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َأ ْشيَا َء َك ِرهَهَا ،فَلَ َّما ُأ ْكثِ َر َعلَ ْي ِه َغ ِ
ض َ َ
$ولَى َشْ $يبَةَ ،فَلَ َّما َرَأى ك ُح َذافَةُ ،فَقَا َم آ َخرُ ،فَقَا َلَ :م ْن َأبِي يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ؟ فَقَ$$ا َلَ :أبُ$$و َ
ك َس$الِ ٌم َمْ $ َم ْن َأبِي ؟ قَا َلَ :أبُو َ
ُع َم ُر َما فِي َوجْ ِه ِه ،قَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إنَّا نَتُوبُ ِإلَى هَّللا ِ َع َّز َو َجلَّ".
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،ان سے ابواسامہ نے برید کے واس$$طے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ اب$$وبردہ س$$ے اور وہ
ابوموسی سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کچھ ایسی باتیں دریافت کی گئیں کہ آپ صلی
ٰ
ہللا علیہ وسلم کو برا معلوم ہوا اور جب( اس قسم کے سواالت کی) آپ صلی ہللا علیہ وس$لم پ$ر بہت زیادتی کی گ$ئی
تو آپ کو غصہ آ گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا( اچھ$$ا اب) مجھ س$$ے ج$$و چ$$اہو پوچھ$$و۔ ت$$و
ایک شخص نے دریافت کیا کہ میرا ب$$اپ ک$$ون ہے؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،ت$$یرا ب$$اپ ح$$ذافہ ہے۔ پھ$$ر
دوسرا آدمی کھڑا ہوا اور اس نے پوچھا کہ یا رسول ہللا! میرا باپ ک$ون ہے؟ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا کہ
تیرا باپ سالم شبیہ کا آزاد کردہ غالم ہے۔ آخر عمر رضی ہللا عنہ نے آپ کے چہرہ $مبارک کا حال دیکھا تو ع$$رض
کیا یا رسول ہللا! ہم( ان باتوں کے دریافت کرنے سے جو آپ کو ناگوار ہوں) ہللا سے توبہ کرتے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 108
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم س$$ے ابوالیم$$ان نے بی$$ان کی$$ا ،انہیں ش$$عیب نے زہ$$ری س$$ے خ$$بر دی ،انہیں انس بن مال$$ک نے بتالیا کہ ( ایک
دن) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم گھر سے نکلے تو عبدہللا بن حذافہ کھڑے ہو کر پوچھ$$نے لگے کہ یا رس$$ول ہللا!
میرا باپ کون ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا :حذافہ ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بارب$$ار فرمایا کہ مجھ
سے پوچھو ،تو عمر رضی ہللا عنہ نے دو زانو ہو کر عرض کیا کہ ہم ہللا کے رب ہونے پر ،اسالم کے دین ہ$$ونے،
اور محمد صلی ہللا علیہ وسلم کے نبی ہونے پر راضی ہیں( اور یہ جملہ) تین مرتبہ( دہرایا) پھر( یہ سن کر)رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم خاموش ہو گئے۔
حدیث نمبر94 :
ص َم ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا ثُ َما َم $ةُ ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ$أنَ ٍ
س، َح َّدثَنَاَ ع ْب َدةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّ
ان ِإ َذا َسلَّ َم َسلَّ َم ثَاَل ثًاَ ،وِإ َذا تَ َكلَّ َم بِ َكلِ َم ٍة َأ َعا َدهَا ثَاَل ثًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ" ،أنَّهُ َك َ
َع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہ نے بیان کیا ،ان سے عبدالصمد نے ،ان سے عبدہللا بن مثنی نے ،ان سے ثم$$امہ بن عب$$دہللا بن انس نے،
ان سے انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،وہ نبی اکرم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جب آپ صلی ہللا
www.islamicurdubooks.com 109
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم سالم کرتے تو تین بار سالم کرتے اور جب کوئی کلمہ ارشاد فرماتے تو اسے تین بار دہ$$راتے یہ$$اں ت$$ک
کہ خوب سمجھ لیا جاتا۔
حدیث نمبر95 :
ص َم ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا ثُ َما َم $ةُ ب ُْن َع ْبِ $د َح َّدثَنَاَ ع ْب َدةُ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ال َّ
صفَا ُرَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّ
ان ِإ َذا تَ َكلَّ َم بِ َكلِ َم ٍة َأ َعا َدهَ$$ا ثَاَل ثً$$ا َحتَّى تُ ْفهَ َم َع ْن$هَُ ،وِإ َذا َأتَى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ" ،أنَّهُ َك َ هَّللا َِ ، ع ْنَ أنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َعلَى قَ ْو ٍم فَ َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ْم َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ْم ثَاَل ثًا".
ہم سے عبدہ نے بیان کیا ،ان سے عبدالصمد نے ،ان سے عبدہللا بن مثنی نے ،ان سے ثم$$امہ بن عب$$دہللا بن انس نے،
انہ$$وں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے روایت ک$$رتے ہیں
کہ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کوئی کلمہ ارشاد فرماتے تو اسے تین بار لوٹاتے یہاں تک کہ خوب س$$مجھ لی$$ا جات$$ا۔
اور جب کچھ لوگوں کے پاس آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف التے اور انہیں سالم کرتے تو تین بار سالم کرتے۔
حدیث نمبر96 :
www.islamicurdubooks.com 110
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم نے بلند آواز سے فرمایا کہ آگ کے عذاب سے ان ایڑیوں کی( جو خشک رہ ج$$ائیں) خ$$رابی ہے۔ یہ دو م$$رتبہ
فرمایا یا تین مرتبہ۔
www.islamicurdubooks.com 111
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر98 :
س ، قَ$$ا َل: ْتَ عطَ$$ا ًء ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ أي َ
ُّوب ، قَا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
سَ" ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$$لَّ َم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أ ْو قَا َل َعطَا ٌء َأ ْشهَ ُد َعلَى اب ِْن َعبَّا ٍ َأ ْشهَ ُد َعلَى النَّبِ ِّي َ
ت ْال َم$$رْ َأةُ تُ ْلقِي ْالقُ$$رْ طَ َو ْال َخ$$اتَ َم، َخ َر َج َو َم َعهُ بِاَل لٌ ،فَظَ َّن َأنَّهُ لَ ْم يُ ْس ِم ِع النِّ َسا َء ،فَ َو َعظَه َُّن َوَأ َمَ $رهُ َّن بِ َّ
الصَ $دقَ ِة ،فَ َج َعلَ ِ
ُّوبَ ، ع ْنَ عطَ$$ا ٍءَ ، وقَ$$ا َلَ :ع ِن اب ِْن ف ثَ ْوبِ ِ $ه" ،قَ$$ا َل َأبُ$$و َع ْب$$د هَّللا َِ :وقَ$$ا َلِ إ ْس َ $ما ِعي ُلَ : ع ْنَ أي َ َوبِاَل ٌل يَْأ ُخُ $ذ فِي طَ َ $ر ِ
سَ ، أ ْشهَ ُد َعلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َعبَّا ٍ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،ان سے شعبہ نے ایوب کے واس$$طے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے عط$$اء بن ابی
رباح سے سنا ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا کہ میں رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم پ$$ر گ$$واہی دیت$$ا
ہوں ،یا عطاء نے کہا کہ میں ابن عباس پر گواہی دیتا ہوں کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم( ایک م$$رتبہ عی$$د کے
موقع پر مردوں کی صفوں میں سے) نکلے اور آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ بالل رض$ی ہللا عنہ تھے۔ آپ ک$و
خیال ہوا کہ عورتوں کو( خطبہ اچھی طرح) نہیں سنائی دیا۔ ت$و آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے انہیں علیح$دہ نص$یحت
فرمائی اور صدقے کا حکم دیا( یہ وعظ سن کر) ک$$وئی ع$$ورت ب$$الی( اور ک$$وئی ع$$ورت) انگ$$وٹھی ڈال$$نے لگی اور
بالل رضی ہللا عنہ اپنے کپڑے کے دامن میں( یہ چیزیں) لینے لگے۔ اس حدیث کو اسماعیل بن علیہ نے ایوب س$$ے
روایت کیا ،انہوں نے عطاء سے کہ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے یوں کہا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم پ$ر
گواہی دیتا ہوں( اس میں شک نہیں ہے)۔ امام بخاری رحمہ ہللا کی غرض یہ ہے کہ اگال باب عام لوگوں س$ے متعل$ق
تھا اور یہ حاکم اور امام سے متعلق ہے کہ وہ بھی عورتوں کو وعظ سنائے۔
ص َعلَى ا ْل َح ِدي ِ
ث: اب ا ْل ِح ْر ِ
-33بَ ُ
باب :علم حدیث حاصل کرنے کی حرص کے بارے میں
حدیث نمبر99 :
$روَ ، ع ْنَ سِ $عي ِد ب ِْن َأبِي َسِ $عي ٍد
$رو ب ِْن َأبِي َع ْم ٍ َحَّ $دثَنَاَ عبُْ $د ْال َع ِز ِ
ي$ز ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيُ س$لَ ْي َم ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم ِ
ك يَ$ْ $و َم ْالقِيَا َمِ $ة ،قَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ ْال َم ْقب ُِريِّ َ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أنَّهُ قَا َل :قِي َل يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،م ْن َأ ْس َع ُد النَّ ِ
اس بِ َش$فَا َعتِ َ
www.islamicurdubooks.com 112
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ك لِ َم$$ا َرَأي ُ
ْت ِم ْن ث َأ َحٌ $د َأ َّو ُل ِم ْنَ $
ت يَ$$ا َأبَ$$ا هُ َر ْيَ $رةََ ،أ ْن اَل يَ ْسَ$ألَنِي َع ْن هََ $ذا ْال َحِ $دي ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :لَقَْ $د ظَنَ ْن ُ
َ
اس بِ َشفَا َعتِي يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِةَ ،م ْن قَا َل اَل ِإلَهَ ِإاَّل هَّللا ُ َخالِصًا ِم ْن قَ ْلبِ ِه َأ ْو نَ ْف ِس ِه".
ثَ ،أ ْس َع ُد النَّ ِ
ك َعلَى ْال َح ِدي ِ ِحرْ ِ
ص َ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے سلیمان نے عمرو بن ابی عمرو کے واسطے س$$ے
بیان کیا۔ وہ سعید بن ابی سعید المقبری کے واس$طے س$ے بی$ان ک$رتے ہیں ،وہ اب$وہریرہ رض$ی ہللا عنہ س$ے روایت
کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا ،یا رسول ہللا! قیامت کے دن آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ش$$فاعت س$$ے س$$ب س$$ے
زیادہ سعادت کسے ملے گی؟ تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،اے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ مجھے یقین
تھا کہ تم سے پہلے کوئی اس کے ب$$ارے میں مجھ س$$ے دریافت نہیں ک$$رے گ$$ا۔ کی$$ونکہ میں نے ح$$دیث کے متعل$$ق
تمہاری حرص دیکھ لی تھی۔ سنو! قیامت میں سب سے زیادہ فیض یاب م$$یری ش$$فاعت س$$ے وہ ش$$خص ہ$$و گ$$ا ،ج$$و
سچے دل سے یا سچے جی سے« ال إله إال هللا» کہے گا۔
ض ا ْل ِع ْل ُم:
ف يُ ْقبَ ُ
اب َك ْي َ
-34بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ علم کس طرح اٹھا لیا جائے گا ؟
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ول هَّللا ِ َ ث َر ُسِ $ $ان ِم ْن َحِ $دي ِ
َم$$ا َكَ $ $ز ٍم ا ْنظُ$$رْ يز ِإلَى َأبِي بَ ْكِ $
$ر ب ِْن َحْ $ ب ُع َم ُر ب ُْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
َو َكتَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ ،و ْلتُ ْف ُش$وا ْال ِع ْل َم، ِإالَّ َح ِد َ
يث النَّبِ ِّي َ اب ْال ُعلَ َما ِءَ ،والَ تَ ْقبَلْ
ُوس ْال ِع ْل ِم َو َذهَ َ فَا ْكتُ ْبهُ ،فَِإنِّي ِخ ْف ُ
ت ُدر َ
ون ِس ًّراَ .ح َّدثَنَا ْال َعالَ ُء ب ُْن َع ْب ِد ْال َجب ِ
َّار قَا َلَ :حَّ $دثَنَا َع ْبُ $د َو ْلتَجْ لِسُوا َحتَّى يُ َعلَّ َم َم ْن الَ يَ ْعلَ ُم ،فَِإ َّن ْال ِع ْل َم الَ يَ ْهلِ ُ
ك َحتَّى يَ ُك َ
اب ْال ُعلَ َما ِء. يث ُع َم َر ب ِْن َع ْب ِد ْال َع ِز ِ
يز ِإلَى قَ ْولِ ِه َذهَ َ ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُم ْسلِ ٍم َع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
ار بِ َذلِ َ
ك ،يَ ْعنِي َح ِد َ
اور( خلیفہ خ$$امس) $عم$$ر بن عب$$دالعزیز نے اب$$وبکر بن ح$$زم ک$$و لکھ$$ا کہ تمہ$$ارے پ$$اس رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی جتنی بھی حدیثیں ہوں ،ان پر نظر کرو اور انہیں لکھ لو ،کیونکہ مجھے علم دین کے مٹنے اور علم$$اء دین
کے ختم ہو جانے کا اندیشہ ہے اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمکے سوا کسی کی حدیث قبول نہ ک$$رو اور لوگ$$وں
کو چاہیے کہ علم پھیالئیں اور( ایک جگہ جم کر) بیٹھیں تاکہ جاہل بھی جان لے اور علم چھپانے ہی سے ضائع ہوتا
ہے۔ ہم س$ے عالء بن عب$دالجبار نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے کہ$ا ہم س$ے عب$دالعزیز بن مس$لم نے عب$دہللا بن دین$ار کے
واسطے سے اس کو بیان کیا یعنی عمر بن عبدالعزیز کی حدیث« ذهاب العلماء» تک۔
www.islamicurdubooks.com 113
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر100 :
$رو ب ِْن كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْمِ $ س ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َأبِي ُأ َو ْي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُِ" :إ َّن هَّللا َ اَل يَ ْقبِضُ ْال ِع ْل َم ا ْنتِ َزاعًا يَ ْنتَ ِز ُعهُ ِم َن ْال ِعبَ$$ا ِد،
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ اص ، قَا َلَ :س ِمع ُ ْال َع ِ
$ر ِع ْل ٍم
وس $ا ُجهَّااًل ،فَ ُس ِ$ئلُوا فَ َ$أ ْفتَ ْوا بِ َغ ْيِ $
$ق َعالِ ًم$$ا اتَّ َخَ $ذ النَّاسُ ُر ُء ً ْض ْال ُعلَ َم$$ا ِءَ ،حتَّى ِإ َذا لَ ْم يُ ْبِ $
َولَ ِك ْن يَ ْقبِضُ ْال ِع ْل َم بِقَب ِ
ضلُّوا" ،قَا َل ْالفِ َرب ِْريُّ َ :ح َّدثَنَا َعبَّاسٌ ،قَا َلَ :ح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةَُ ،ح َّدثَنَا َج ِريرٌَ ،ع ْن ِه َش ٍام نَحْ َوهُ. ضلُّوا َوَأ َفَ َ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،ان سے مالک نے ہشام بن عروہ سے ،انہوں نے اپنے باپ سے نقل کی$$ا،
انہوں نے عبدہللا بن عمرو بن العاص رضی ہللا عنہما سے نق$$ل کی$$ا کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
سنا آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ ہللا علم کو اس طرح نہیں اٹھ$$ا لے گ$$ا کہ اس ک$$و بن$$دوں س$ے چھین لے۔
$تی کہ جب ک$$وئی ع$$الم ب$$اقی نہیں رہے گ$$ا ت$و ل$$وگ
بلکہ وہ( پختہ کار) علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گ$$ا۔ حٰ $
جاہلوں کو سردار بنا لیں گے ،ان سے سواالت کیے جائیں گے اور وہ بغ$$یر علم کے ج$$واب دیں گے۔ اس ل$$یے خ$$ود
بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔ فربری نے کہا ہم سے عباس نے بیان کیا ،کہا ہم سے ق$$تیبہ
نے ،کہا ہم سے جریر نے ،انہوں نے ہشام سے مانند اس حدیث کے۔
ِّثَ ،ع ْنَ أبِي ان يُ َح $د ُح َذ ْكَ $و َ ْتَ أبَ$$ا َ
ص$الِ ٍ ص$بَهَانِ ِّي ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن اَأْل ْ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ :غلَبَنَ$$ا َعلَ ْيَ $
ك الرِّ َج$$الُ ،فَاجْ َع$$لْ لَنَ$$ا يَ ْو ًم$$ا ِم ْن نَ ْف ِسَ $
ك، َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ ، قَ$$الَ ِ
ت النِّ َس$ا ُء لِلنَّبِ ِّي َ
ان فِي َما قَا َل لَه َُّن" َما ِم ْن ُك َّن ا ْم َرَأةٌ تُقَ ِّد ُم ثَاَل ثَةً ِم ْن َولَ ِدهَا ِإاَّل َكَ $
$ان لَهَ$$ا فَ َو َع َدهُ َّن يَ ْو ًما لَقِيَه َُّن فِي ِه فَ َو َعظَه َُّن َوَأ َم َرهُ َّن ،فَ َك َ
ت :ا ْم َرَأةٌ َو ْاثنَتَي ِْن ،فَقَا َلَ :و ْاثنَتَي ِْن"$.
ار ،فَقَالَ ِْح َجابًا ِم َن النَّ ِ
www.islamicurdubooks.com 114
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے آدم نے بیان کیا ،ان سے شعبہ نے ،ان سے ابن االصبہانی نے ،انہوں نے ابوصالح ذک$$وان س$$ے س$$نا ،وہ اب$$و
س$$عید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ عورت$$وں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے کہ$$ا
کہ( آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے فائدہ اٹھانے میں) م$رد ہم س$ے آگے ب$ڑھ گ$ئے ہیں ،اس ل$یے آپ اپ$نی ط$رف س$ے
ہمارے( وعظ کے) لیے( بھی) کوئی دن خاص فرما دیں۔ تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے ان س$ے ایک دن ک$ا وع$دہ
فرما لیا۔ اس دن عورتوں س$ے آپ نے مالق$ات کی اور انہیں وع$$ظ فرمایا اور( مناس$ب) احک$ام س$نائے ج$و کچھ آپ
ص$$$$لی ہللا علیہ وس$$$$لم نے ان س$$$$ے فرمایا تھ$$$$ا اس میں یہ ب$$$$ات بھی تھی کہ ج$$$$و ک$$$$وئی ع$$$$ورت تم میں
سے( اپنے) تین( لڑکے) آگے بھیج دے گی تو وہ اس کے لیے دوزخ سے پن$$اہ بن ج$$ائیں گے۔ اس پ$$ر ایک ع$$ورت
نے کہا ،اگر دو( بچے بھیج دے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! اور دو( کا بھی یہ حکم ہے)۔
حدیث نمبر102 :
ان، ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن اَأْل ْ
ص$بَهَانِ ِّيَ ، ع ْنَ ذ ْكَ $و َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ْتَ أبَ$ا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِهَ َذاَ ،و َع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن اَأْلصْ بَهَانِ ِّي ، قَا َلَ :س ِمع ُ َع ْنَأبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر ّ
يَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
از ٍمَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :ثَاَل ثَةً لَ ْم يَ ْبلُ ُغوا ْال ِح ْن َ
ث. َح ِ
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،ان سے غندر نے ،ان س$ے ش$عبہ نے عب$دالرحمٰ ن بن االص$بہانی کے واس$طے
سے بیان کیا ،وہ ذکوان سے ،وہ ابوسعید سے اور اب$$و س$$عید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہ ،رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم
سے یہی حدیث روایت کرتے ہیں۔ اور( دوسری سند میں)عبدالرحمٰ ن االصبہانی کہتے ہیں کہ میں نے ابوح$$ازم س$$ے
سنا ،وہ ابوہریرہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ایسے تین( بچے) جو ابھی بلوغت کو نہ پہنچے ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 115
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر103 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن َأبِي َمرْ يَ َم ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا نَ$$افِ ُع ب ُْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِي اب ُْن َأبِي ُملَ ْي َك $ةََ" ، أ َّنَ عاِئ َش$ةََ ز ْو َج النَّبِ ِّي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$$لَّ َم،
ي َْرفَهَُ ،وَأ َّن النَّبِ َّ
ت فِي ِه َحتَّى تَع ِ ْرفُهُ ِإاَّل َرا َج َع ْ
ت اَل تَ ْس َم ُع َش ْيًئا اَل تَع ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكانَ ْ
َ
ف يُ َحا َسبُ ِح َسابًا يَ ِسي ًرا سورة االنشقاق ت َأ َولَي َ
ْس يَقُو ُل هَّللا ُ تَ َعالَى :فَ َس ْو َ ت َعاِئ َشةُ :فَقُ ْل ُ ب ُع ِّذ َ
ب ،قَالَ ْ قَا َلَ :م ْن ح ِ
ُوس َ
ش ْال ِح َس َ
اب يَ ْهلِ ْك". ت ،فَقَا َلِ :إنَّ َما َذلِ ِك ْال َعرْ ضُ َ ،ولَ ِك ْن َم ْن نُوقِ َ
آية ،8قَالَ ْ
ہم سے س$$عید بن ابی م$$ریم نے بی$$ان کی$$ا ،انہیں ن$$افع بن عم$$ر نے خ$$بر دی ،انہیں ابن ابی ملیکہ نے بتالیا کہ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی بیوی عائشہ رضی ہللا عنہا جب کوئی ایسی باتیں سنتیں جس کو سمجھ نہ پاتیں تو دوب$$ارہ
اس کو معلوم کرتیں تاکہ سمجھ لیں۔ چن$$انچہ( ایک م$$رتبہ) ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ جس س$$ے
حساب لیا گیا اسے عذاب کیا جائے گا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا فرماتی ہیں کہ( یہ سن ک$$ر) میں نے کہ$$ا کہ کی$$ا ہللا نے
یہ نہیں فرمایا کہ عنق$$ریب اس س$$ے آس$$ان حس$$اب لی$$ا ج$$ائے گ$$ا؟ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ یہ
صرف( ہللا کے دربار میں) پیشی کا ذکر ہے۔ لیکن جس کے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی( سمجھو) وہ غارت ہ$$و
گیا۔
www.islamicurdubooks.com 116
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر104 :
$رو ب ِْن َس ِ $عي ٍد ْحَ ، أنَّهُ قَ$$ا َل لِ َع ْمِ $ ْث ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سِ $عي ٌدَ ، ع ْنَ أبِي ُشَ $ري ٍ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اللَّي ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ْال َغَ $د ِم ْن يَ$ْ $و ِم ُوث ِإلَى َم َّكةَ :اْئ َذ ْن لِي َأيُّهَا اَأْل ِمي ُر ُأ َحد ِّْث َ
ك قَ ْواًل قَ$$ا َم بِِ $ه النَّبِ ُّي َ ث ْالبُع َ َوهُ َو يَ ْب َع ُ
ين تَ َكلَّ َم بِ ِهَ ،ح ِم َد هَّللا َ َوَأ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َلِ" :إ َّن َم َّكةَ َح َّر َمهَا ص َر ْتهُ َع ْينَا َ
ي ِح َ حَ ،س ِم َع ْتهُ ُأ ُذنَا َ
يَ ،و َو َعاهُ قَ ْلبِيَ ،وَأ ْب َ ْ
الفَ ْت ِ
ْض َ $د بِهَ$$ا َش َ $ج َرةً ،فَ ِ$إ ْن ك بِهَا َد ًماَ ،واَل يَع ِ هَّللا ُ َولَ ْم يُ َحرِّ ْمهَا النَّاسُ ،فَاَل يَ ِحلُّ اِل ْم ِرٍئ يُْؤ ِم ُن بِاهَّلل ِ َو ْاليَ ْو ِم اآْل ِخ ِر َأ ْن يَ ْسفِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِيهَا فَقُولُواِ :إ َّن هَّللا َ قَْ $د َأ ِذ َن لِ َر ُس$ولِ ِه َولَ ْم يَْ$أ َذ ْن لَ ُك ْمَ ،وِإنَّ َم$$ا َأ ِذ َن
ُول هَّللا ِ َ
ال َرس ِ َأ َح ٌد تَ َر َّخ َ
ص لِقِتَ ِ
ب" ،فَقِي َل َأِلبِي ُشَ $ري ٍ
ْحَ :م$$ا س َو ْليُبَلِّ ْ$غ ال َّشا ِه ُد ْال َغاِئ َ
ت حُرْ َمتُهَا ْاليَ ْو َم َكحُرْ َمتِهَا بِاَأْل ْم ِ
ار ،ثُ َّم َعا َد ْ
لِي فِيهَا َسا َعةً ِم ْن نَهَ ٍ
ك يَا َأبَا ُش َري ٍ
ْح ،اَل يُ ِعي ُذ َع ِ
اصيًا َواَل فَا ًّرا بِ َد ٍم َواَل فَا ًّرا بِخَرْ بَ ٍة. قَا َل َع ْمرٌو ؟ قَا َلَ :أنَا َأ ْعلَ ُم ِم ْن َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے لیث نے ،ان س$$ے س$$عید بن ابی س$$عید نے ،وہ ابوش$$ریح س$$ے روایت
کرتے ہیں کہ انہوں نے عمرو بن سعید( والی مدینہ) سے جب وہ مکہ میں( ابن زبیر س$$ے ل$$ڑنے کے ل$$یے) ف$$وجیں
بھیج رہے تھے کہا کہ اے امیر! مجھے آپ اجازت دیں تو میں وہ حدیث آپ سے بیان کر دوں ،جو رس$$ول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دوسرے دن ارش$$اد فرم$$ائی تھی ،اس(ح$$دیث) ک$$و م$$یرے دون$$وں ک$$انوں نے س$$نا اور
میرے دل نے اسے یاد رکھا ہے اور جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم یہ ح$$دیث فرم$$ا رہے تھے ت$$و م$$یری آنکھیں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھ رہی تھیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( پہلے) ہللا کی حمد و ثنا بیان کی ،پھر فرمایا
کہ مکہ کو ہللا نے حرام کیا ہے ،آدمیوں نے حرام نہیں کیا۔ تو( سن لو) کہ کسی شخص کے لیے جو ہللا پ$$ر اور یوم
آخرت پر ایمان رکھتا ہو جائز نہیں ہے کہ مکہ میں خون ریزی کرے ،یا اس کا کوئی پیڑ کاٹے ،پھ$$ر اگ$$ر ک$$وئی ہللا
کے رسول( کے لڑنے) کی وجہ سے اس ک$$ا ج$$واز نک$$الے ت$$و اس س$$ے کہہ دو ہللا نے اپ$$نے رس$$ول ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے ل$$یے اج$$ازت دی تھی ،تمہ$$ارے ل$$یے نہیں دی اور مجھے بھی دن کے کچھ لمح$$وں کے ل$$یے اج$$ازت ملی
تھی۔ آج اس کی حرمت لوٹ آئی ،جیسی کل تھی۔ اور حاضر غائب کو( یہ بات) پہنچا دے۔( یہ حدیث سننے کے بع$$د
راوی ح$$دیث) ابوش$$ریح س$$ے پوچھ$$ا گی$$ا کہ( آپ کی یہ ب$$ات س$$ن ک$$ر) عم$$رو نے کی$$ا ج$$واب دیا؟ کہ$$ا یوں کہ
اے( ابوشریح!) حدیث کو میں تم سے زیادہ جانتا ہوں۔ مگر حرم( مکہ) کسی خطاک$$ار $ک$$و یا خ$$ون ک$$ر کے اور فتنہ
پھیال کر بھاگ آنے والے کو پناہ نہیں دیتا۔
www.islamicurdubooks.com 117
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر105 :
ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْن اب ِْن َأبِي بَ ْكَ $رةََ ، ع ْنَ أبِي بَ ْكَ $رةَ،
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنَ أي َ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :فَِإ َّن ِد َما َء ُك ْم َوَأ ْم َوالَ ُك ْم ،قَا َل ُم َح َّم ٌد َوَأحْ ِسبُهُ قَا َلَ :وَأ ْع َرا َ
ض ُك ْم َعلَ ْي ُك ْم َحَ $$را ٌم، ُذ ِك َر النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى
ق َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ان ُم َح َّم ٌد يَقُ$$ولَُ :
صَ $د َ َكحُرْ َم ِة يَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا فِي َشه ِْر ُك ْم هَ َذاَ ،أاَل لِيُبَلِّغ ال َّشا ِه ُد ِم ْن ُك ُم ْال َغاِئ َ
ب"َ ،و َك َ
ك َأاَل هَلْ بَلَّ ْغ ُ
ت َم َّرتَي ِْن. هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ك َ
ان َذلِ َ
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ،ان سے حماد نے ایوب کے واسطے سے نقل کیا ،وہ محمد سے اور وہ ابن
ابی بکرہ سے روایت کرتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) ابوبکرہ رضی ہللا عنہ نے رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$ا ذک$$ر
کیا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( یوں) فرمایا ،تمہارے خون اور تمہ$$ارے م$$ال ،محم$$د کہ$$تے ہیں کہ م$$یرے خی$$ال
میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے« وأعراضكم» کا لفظ بھی فرمایا۔( $یعنی) اور تمہاری آب$$روئیں تم پ$$ر ح$$رام ہیں۔ جس
طرح تمہ$$ارے آج کے دن کی ح$$رمت تمہ$$ارے اس مہی$$نے میں۔ س$$ن ل$$و! یہ خ$$بر حاض$$ر غ$$ائب ک$$و پہنچ$$ا دے۔ اور
محمد( راوی حدیث) کہتے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے س$$چ فرمایا۔( پھ$$ر) دوب$$ارہ فرمایا کہ کی$$ا میں
نے( ہللا کا یہ حکم)تمہیں نہیں پہنچا دیا۔
سلَّ َم:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ اب ِإ ْث ِم َمنْ َك َذ َO
ب َعلَى النَّبِ ِّي َ -38بَ ُ
باب :رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے والے کا گناہ کس درجے کا ہے
حدیث نمبر106 :
ش ، يَقُ$$ولُ: َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ْال َج ْع ِد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شْ $عبَةُ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ م ْن ُ
ص$و ٌر ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْتِ ر ْب ِع َّ
ي ب َْن ِحَ $را ٍ
ي فَ ْليَلِجْ النَّا َر". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تَ ْك ِذبُوا َعلَ َّ
ي ،فَِإنَّهُ َم ْن َك َذ َ
ب َعلَ َّ َس ِم ْعتُ َعلِيًّا ، يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ہم سے علی بن جعد نے بیان کیا ،انہیں شعبہ نے خبر دی ،انہیں منص$$ور نے ،انہ$$وں نے ربعی بن ح$$راش س$$ے س$$نا
کہ میں نے علی رضی ہللا عنہ ک$$و یہ فرم$$اتے ہ$وئے س$نا کہ رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا کہ مجھ پ$$ر
جھوٹ مت بولو۔ کیونکہ جو مجھ پر جھوٹ باندھے وہ دوزخ میں داخل ہو۔
www.islamicurdubooks.com 118
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر107 :
$رَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ جا ِم ِع ب ِْن َشَّ $دا ٍدَ ، ع ْنَ ع$$ا ِم ِر ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ $
ِّث فُاَل ٌن َوفُاَل ٌن ،قَا َلَ :أ َم$$ا ِإنِّي لَ ْم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َما يُ َحد ُ
ُول هَّللا ِ َِّث َع ْن َرس ِ لزبَي ِْرِ : إنِّي اَل َأ ْس َم ُع َ
ك تُ َحد ُ ت لِ ُّقُ ْل ُ
ْأ ُأ
ار".ي فَ ْليَتَبَ َّو َم ْق َع َدهُ ِم َن النَّ ِ ار ْقهُ َولَ ِك ْن َس ِم ْعتُهُ ،يَقُولَُ " :م ْن َك َذ َ
ب َعلَ َّ فَ ِ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے ،ان سے جامع بن شداد نے ،وہ عامر بن عبدہللا بن زبیر
سے اور وہ اپنے باپ عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اپنے باپ یع$$نی
زبیر سے عرض کیا کہ میں نے کبھی آپ سے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی احادیث نہیں س$$نیں۔ جیس$$ا کہ فالں،
فالں بیان کرتے ہیں ،کہا میں کبھی آپ سے الگ تھلگ نہیں رہا لیکن میں نے آپ کو یہ بھی فرماتے ہ$$وئے س$$نا ہے
کہ جو شخص مجھ پر جھوٹ باندھے گا وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
حدیث نمبر108 :
يز ، قَ$$ا َلَ أنَسٌ ِ : إنَّهُ لَيَ ْمنَ ُعنِي َأ ْن ُأ َحِّ $دثَ ُك ْم َحِ $ديثًا َكثِ$$يرًا،
ثَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ َح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ْأ
ي َك ِذبًا فَ ْليَتَبَ َّو َم ْق َع َدهُ ِم َن النَّ ِ
ار". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن تَ َع َّم َد َعلَ َّ َأ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،ان سے عب$$دالوارث نے عب$$دالعزیز کے واس$$طے س$$ے نق$$ل کی$$ا کہ انس رض$$ی ہللا عنہ
فرماتے تھے کہ مجھے بہت سی حدیثیں بیان کرنے سے یہ ب$ات روک$تی ہے کہ ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے
فرمایا کہ جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
www.islamicurdubooks.com 119
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر109 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم، َح َّدثَنَاَ م ِّك ُّي ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن َأبِي ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ س$لَ َمةَ ، قَ$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
ْأ
ي َما لَ ْم َأقُلْ فَ ْليَتَبَ َّو َم ْق َع َدهُ ِم َن النَّ ِ
ار". يَقُولَُ " :م ْن يَقُلْ َعلَ َّ
ہم سے مکی ابن ابراہیم نے بیان کیا ،ان سے یزید بن ابی عبید نے سلمہ بن االکوع رضی ہللا عنہ کے واس$$طے س$$ے
بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہمیں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہ$$وئے س$$نا کہ ج$$و ش$$خص م$$یرے ن$$ام
سے وہ بات بیان کرے جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
حدیث نمبر110 :
www.islamicurdubooks.com 120
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر111 :
ك اَأْل ِس ِ
يرَ ،واَل يُ ْقتَ ُل ُم ْسلِ ٌم بِ َكافِ ٍر". َّحيفَ ِة ؟ قَا َلْ :ال َع ْق ُل َوفَ َكا ُ قُ ْل ُ
ت ،فَ َما فِي هَ ِذ ِه الص ِ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،انہیں وکیع نے سفیان سے خبر دی ،انہوں نے مطرف سے سنا ،انہوں نے شعبی
رحمہ ہللا سے ،انہوں نے ابوحجیفہ س$$ے ،وہ کہ$$تے ہیں کہ میں نے علی رض$$ی ہللا عنہ س$$ے پوچھ$$ا کہ کی$$ا آپ کے
پاس کوئی( اور بھی) کتاب ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں ،مگر ہللا کی کت$$اب ق$$رآن ہے یا پھ$$ر فہم ہے ج$$و وہ ایک
مسلمان کو عطا کرتا ہے۔ یا پھر جو کچھ اس صحیفے میں ہے۔ میں نے پوچھا ،اس صحیفے میں کیا ہے؟ انہوں نے
فرمایا ،دیت اور قیدیوں کی رہائی کا بیان ہے اور یہ حکم کہ مسلمان ،کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔
حدیث نمبر112 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ" ، أ َّن ُخ َزا َعةَ
َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ْالفَضْ ُل ب ُْن ُد َكي ٍْن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
احلَتَ$هُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،فََ $ر ِك َ
ب َر ِ يل ِم ْنهُ ْم قَتَلُوهُ ،فَُأ ْخبِ َر بِ َذلِ َ
ك النَّبِ ُّي َ ح َم َّكةَ بِقَتِ ٍ قَتَلُوا َر ُجاًل ِم ْن بَنِي لَ ْي ٍ
ث َعا َم فَ ْت ِ
ك َأبُ$و َعبْ$د هَّللا َِ ،كَ $ذا قَ$ا َل َأبُ$$و نُ َعي ٍْمَ :واجْ َعلُ$$وهُ َعلَى َّ
الش$كِّ س َع ْن َم َّكةَ ْالقَ ْت َل َأ ِو ْالفِي َلَ ،شَّ $
ب ،فَقَا َلِ :إ َّن هَّللا َ َحبَ َ
فَ َخطَ َ
ينَ ،أاَل َوِإنَّهَ$$ا لَ ْم تَ ِح $لُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َو ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ
ْالفِي َل َأ ِو ْالقَ ْت َلَ ،و َغ ْي ُرهُ يَقُولُْ :الفِي َلَ ،و َسلَّطَ َعلَ ْي ِه ْم َرسُو َل هَّللا ِ َ
$ارَ ،أاَل َوِإنَّهَ$$ا َس$ا َعتِي هَِ $ذ ِه َحَ $را ٌم اَل ي ُْختَلَى َأِل َحٍ $د قَ ْبلِي َولَ ْم تَ ِحَّ $ل َأِل َحٍ $د بَ ْعِ $ديَ ،أاَل َوِإنَّهَ$$ا َحلَّ ْ
ت لِي َس$ا َعةً ِم ْن نَهٍَ $
$ر النَّظََ $ري ِْنِ ،إ َّما َأ ْن يُ ْعقََ $ل َوِإ َّما َأ ْن
ض ُد َش َج ُرهَاَ ،واَل تُ ْلتَقَطُ َساقِطَتُهَا ِإاَّل لِ ُم ْن ِش ٍد ،فَ َم ْن قُتَِ $ل فَهَُ $و بِ َخ ْيِ $
َش ْو ُكهَاَ ،واَل يُ ْع َ
يل ،فَ َجا َء َر ُج ٌل ِم ْن َأ ْه ِل ْاليَ َم ِن ،فَقَا َل :ا ْكتُبْ لِي يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَقَا َل :ا ْكتُبُوا َأِلبِي فُاَل ٍن ،فَقَا َل َر ُج ٌل ِم ْن يُقَا َد َأ ْه ُل ْالقَتِ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمِ :إاَّل اِإْل ْذ ِخَ $ر ِإاَّل شِ :إاَّل اِإْل ْذ ِخ َر يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَِإنَّا نَجْ َعلُهُ فِي بُيُوتِنَا َوقُب ِ
ُورنَا ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ قُ َر ْي ٍ
طبَةَ. ب لَهُ هَ ِذ ِه ْال ُخ ْ ب لَهُ ،قَا َلَ :كتَ َ اف ،فَقِي َل َأِلبِي َع ْب ِد هَّللا َِ :أيُّ َش ْي ٍء َكتَ َ
اِإْل ْذ ِخ َر"قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا ِ :يُقَا ُل يُقَا ُد بِ ْالقَ ِ
www.islamicurdubooks.com 121
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر113 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ و ْهبُ ب ُْن ُمنَبِّ ٍهَ ، ع ْنَ أ ِخي ِه ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ َح ٌد َأ ْكثَ َر َح ِديثًا َع ْنهُ ِمنِّيِ ،إاَّل َما َك َ
$$ان ِم ْن ْتَ أبَا هُ َر ْي َرةَ ، يَقُولَُ " :ما ِم ْن َأصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ َس ِمع ُ
ان يَ ْكتُبُ َواَل َأ ْكتُبُ " ،تَابَ َعهَُ م ْع َم ٌرَ ، ع ْن هَ َّم ٍامَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ.
َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْم ٍرو ،فَِإنَّهُ َك َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے عمرو نے ،وہ کہ$$تے ہیں کہ مجھے وہب بن منبہ نے
اپنے بھائی کے واسطے سے خ$$بر دی ،وہ کہ$$تے ہیں کہ میں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ ک$$و کہ$$تے ہ$$وئے س$$نا کہ
www.islamicurdubooks.com 122
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے صحابہ میں عب$$دہللا بن عم$$رو رض$$ی ہللا عنہم$$ا کے عالوہ مجھ س$$ے زیادہ ک$$وئی
حدیث بیان کرنے واال نہیں تھا۔ مگر وہ لکھ لیا کرتے تھے اور میں لکھتا نہیں تھا۔ دوسری سند سے معم$$ر نے وہب
بن منبہ کی متابعت کی ،وہ ہمام سے روایت کرتے ہیں ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے۔
حدیث نمبر114 :
ب ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ب َأ ْكتُبْ لَ ُك ْم ِكتَابً$$ا اَل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َج ُعهُ ،قَا َل :اْئتُ$$ونِي بِ ِكتَ$$ا ٍ هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَا َل" :لَ َّما ا ْشتَ َّد بِالنَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َغلَبَ$هُ ْال َو َجُ $ع َو ِع ْنَ $دنَا ِكتَ$$ابُ هَّللا ِ َح ْس$بُنَا ،فَ ْ
$اختَلَفُواَ $و َكثَُ $ر ضلُّوا بَ ْع َدهُ ،قَا َل ُع َمرُِ :إ َّن النَّبِ َّ
ي َ تَ ِ
س ،يَقُولُِ :إ َّن الر ِ
َّزيَّةَ ُكَّ $ل الر ِ
َّزيَّ ِة َم$$ا َح$$ا َل بَي َْن اللَّ َغطُ ،قَا َل :قُو ُموا َعنِّي َواَل يَ ْنبَ ِغي ِع ْن ِدي التَّنَا ُز ُ
ع ،فَ َخ َر َج اب ُْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوبَي َْن ِكتَابِ ِه".
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،ان سے ابن وہب نے ،انہیں یونس نے ابن ش$$ہاب س$$ے خ$$بر دی ،وہ عبی$$دہللا بن
ٰ ہم سے
عبدہللا سے ،وہ ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مرض میں شدت ہو گ$$ئی
تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس سامان کتابت الؤ تاکہ تمہارے ل$$یے ایک تحریر لکھ دوں ،ت$$اکہ
بع$$د میں تم گم$$راہ نہ ہ$$و س$$کو ،اس پ$$ر عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ نے( لوگ$$وں س$$ے) کہ$$ا کہ اس وقت آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم پر تکلیف کا غلبہ ہے اور ہمارے پاس ہللا کی کتاب قرآن موجود ہے جو ہمیں( ہ$دایت کے ل$یے) ک$افی ہے۔ اس
پر لوگوں کی رائے مختلف ہو گئی اور شور و غل زیادہ ہونے لگا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا م$$یرے پ$$اس
سے اٹھ کھڑے ہو ،میرے پاس جھگڑنا ٹھیک نہیں ،اس پر ابن عباس رضی ہللا عنہم$$ا یہ کہ$$تے ہ$$وئے نک$$ل آئے کہ
بیشک مصیبت بڑی س$$خت مص$$یبت ہے( وہ چ$$یز ج$$و) ہم$$ارے اور رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اور آپ کی
تحریر کے درمیان حائل ہو گئی۔
www.islamicurdubooks.com 123
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$روَ ، ويَحْ يَى ب ِْن الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنِ ه ْنٍ $دَ ، ع ْنُ أ ِّم َس$لَ َمةَ ، و َع ْمٍ $
ص َدقَةَُ ، أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َذ َ
ات لَ ْيلٍَ $ة ،فَقَ$$ا َل: اس$تَ ْيقَظَ النَّبِ ُّي َ $ريِّ َ ، ع ْنِ ه ْنٍ $دَ ، ع ْنُ أ ِّم َس$لَ َمةَ ، قَ$$الَ ْ
تْ : َسِ $عي ٍدَ ،ع ِنُّ
الز ْهِ $
اس$يَ ٍة فِي ت ْال ُح َجِ $
$ر ،فَ$رُبَّ َك ِ احبَا ِ ان هَّللا َِ ،ما َذا ُأ ْن ِز َل اللَّ ْيلَةَ ِم َن ْالفِتَ ِنَ ،و َم$$ا َذا فُتِ َح ِم َن ْال َخَ $زاِئ ِنَ ،أ ْيقِظُ$$وا َ
صَ $و ِ " ُس ْب َح َ
اريَ ٍة فِي اآْل ِخ َر ِة".
ال ُّد ْنيَا َع ِ
صدقہ نے ہم سے بیان کیا ،انہیں ابن عیینہ نے معمر کے واسطے سے خبر دی ،وہ زہ$$ری س$$ے روایت ک$$رتے ہیں،
$یی بن س$$عید زہ$$ری س$$ے ،وہ ایک
زہری ہند سے ،وہ ام سلمہ رضی ہللا عنہا سے( ،دوسری سند میں) عمرو اور یحٰ $
عورت سے ،وہ ام سلمہ رضی ہللا عنہا سے روایت کرتی ہیں کہ ایک رات نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بی$$دار
ہوتے ہی فرمایا کہ سبحان ہللا! آج کی رات کس قدر فتنے اتارے گ$$ئے ہیں اور کت$$نے ہی خ$$زانے بھی کھ$$ولے گ$$ئے
ہیں۔ ان حجرہ $والیوں کو جگاؤ۔ کیونکہ بہت سی عورتیں( جو) دنیا میں( باریک) کپڑا پہننے والی ہیں وہ آخ$$رت میں
ننگی ہوں گی۔
س َم ِر ِبا ْل ِع ْل ِم:
اب ال َّ
-41بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ سونے سے پہلے رات کے وقت علمی باتیں کرنا جائز ہے
حدیث نمبر116 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اللَّي ُ
ْث ، قَا َلَ :حَّ $دثَنِيَ ع ْبُ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ُْن َخالِِ $دَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
بَ ، ع ْنَ س$الِ ٍم،
آخ ِر َحيَاتِ ِه ،فَلَ َّما َس$لَّ َم قَ$$ا َم ،فَقَ$$ا َلَ" :أ َرَأ ْيتَ ُك ْم لَ ْيلَتَ ُك ْم هَِ $ذ ِه ،فَِ$إ َّن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِع َشا َء فِي ِ
صلَّى بِنَا النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ :
ض َأ َح ٌد". س ِماَئ ِة َسنَ ٍة ِم ْنهَا اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هُ َو َعلَى ظَه ِْر اَأْلرْ ِ َرْأ َ
سعید بن عفیر نے ہم سے بیان کیا ،ان سے لیث نے بیان کی$ا ،ان س$ے عب$دالرحمٰ ن بن خال$د بن مس$افر نے ابن ش$ہاب
کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے س$الم اور اب$وبکر بن س$لیمان بن ابی حثمہ س$ے روایت کی$ا کہ عب$دہللا بن عم$$ر
رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ آخ$$ر عم$$ر میں( ایک دفعہ) رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ہمیں عش$اء کی نم$از
www.islamicurdubooks.com 124
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پڑھائی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم پھیرا تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا کہ تمہ$$اری آج کی رات وہ ہے کہ
اس رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ہے وہ باقی نہیں رہے گا۔
حدیث نمبر117 :
اب ِح ْف ِظ ا ْل ِع ْل ِم:
-42بَ ُ
باب :علم کو محفوظ رکھنے کے بیان میں
www.islamicurdubooks.com 125
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر118 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َلِ :إ َّن َأْل
بَ ، ع ْن ا ْعَ $ر ِ كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ون َما َأ ْن َز ْلنَ$$ا ِم َن ت َح ِديثًا ،ثُ َّم يَ ْتلُو ِإ َّن الَّ ِذ َ
ين يَ ْكتُ ُم َ ب هَّللا ِ َما َح َّد ْث ُ
ان فِي ِكتَا ِ ون َأ ْكثَ َر َأبُو هُ َر ْي َرةََ ،ولَ ْواَل آيَتَ ِاس يَقُولُ َ النَّ َ
والصْ $ف ُ
ق َّ $ان يَ ْشَ $غلُهُ ْم
ين َكَ $ َّحي ُم س$$ورة البق$$رة آي$$ة ِ ،160 $- 159إ َّن ِإ ْخ َوانَنَ$اِ $م َن ْال ُمهَِ $
$اج ِر َ ْالبَيِّنَا ِ
ت ِإلَى قَ ْولِِ $ه ال$ر ِ
ان يَ ْل َز ُم َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص $لَّى ان يَ ْش َغلُهُ ُم ْال َع َم ُل فِي َأ ْم َوالِ ِه ْمَ " ،وِإ َّن َأبَا هُ َر ْي َرةَ َك َ
ار َك َ
ص ِاقَ ،وِإ َّن ِإ ْخ َوانَنَا ِم َن اَأْل ْن َ
بِاَأْل ْس َو ِ
ُونَ ،ويَحْ فَظَُ $ما اَل يَحْ فَظُ َ
ون"$. ضر َض ُر َما اَل يَحْ ُ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ِشبَع بَ ْ
طنِ ِهَ ،ويَحْ ُ ِ
عبدالعزیز بن عبدہللا نے ہم سے بیان کیا ،ان سے مالک نے ابن شہاب کے واسطے س$ے نق$ل کی$ا ،انہ$وں نے اع$رج
س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،وہ کہ$$تے ہیں کہ ل$$وگ کہ$$تے ہیں کہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ بہت
حدیثیں بیان کرتے ہیں اور( میں کہتا ہوں) کہ قرآن میں دو آیتیں نہ ہوتیں تو میں ک$$وئی ح$$دیث بی$$ان نہ کرت$$ا۔ پھ$$ر یہ
آیت پ$$ڑھی( ،جس ک$$ا ت$$رجمہ یہ ہے) کہ ج$$و ل$$وگ ہللا کی ن$$ازل کی ہ$$وئی دلیل$$وں اور آیت$$وں ک$$و چھپ$$اتے ہیں( آخ$$ر
آیت)« رحيم» تک۔( واقعہ یہ ہے کہ) ہمارے مہاجرین بھائی تو بازار کی خرید و فروخت میں لگے رہ$$تے تھے اور
انصار بھائی اپنی جائیدادوں میں مشغول رہتے اور ابوہریرہ ،رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ جی بھ$$ر ک$$ر
رہتا( ت$$$اکہ آپ کی رف$$$اقت میں ش$$$کم پ$$$ری س$$$ے بھی بےفک$$$ری رہے) اور( ان مجلس$$$وں میں) حاض$$$ر رہت$$$ا
جن( مجلسوں) میں دوسرے حاضر نہ ہوتے اور وہ(باتیں) محفوظ رکھتا جو دوسرے محفوظ نہیں رکھ سکتے تھے۔
حدیث نمبر119 :
www.islamicurdubooks.com 126
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رسول ہللا! میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے بہت باتیں سنتا ہوں ،مگ$$ر بھ$$ول جات$$ا ہ$$وں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا اپنی چادر پھیالؤ ،میں نے اپنی چادر پھیالئی ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دون$$وں ہ$$اتھوں کی چل$$و بن$$ائی
اور( میری چادر میں ڈال دی) فرمایا کہ( چادر کو) لپیٹ لو۔ میں نے چادر کو( اپنے بدن پر) لپیٹ لی$$ا ،پھر( اس کے
بعد) میں کوئی چیز نہیں بھوال۔ ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،ان سے ابن ابی فدیک نے اسی ط$$رح بی$$ان کی$$ا
کہ( یوں) فرمایا کہ اپنے ہاتھ سے ایک چلو اس( چادر) میں ڈال دی۔
حدیث نمبر120 :
www.islamicurdubooks.com 127
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے حج$$اج $نے بی$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$ے ش$عبہ نے بی$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$ا مجھے علی بن م$درک نے
ابوزرعہ سے خبر دی ،وہ جریر رضی ہللا عنہ سے نق$$ل ک$$رتے ہیں کہ ن$$بی اک$$رم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ان س$$ے
حجۃ الوداع میں فرمایا کہ لوگوں کو بالکل خاموش کر دو( تاکہ وہ خوب سن لیں) پھر فرمایا ،لوگو! میرے بع$$د پھ$$ر
کافر مت بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو۔
س َأ ْعلَ ُم فَيَ ِك ُل ا ْل ِع ْل َم ِإلَى هَّللا ِ: ست ََح ُّب لِ ْل َعالِ ِم ِإ َذا سُِئ َل َأ ُّ
ي النَّا ِ اب َما يُ ْ
-44بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ جب کسی عالم سے یہ پوچھا جائے کہ لوگوں میں کون سب سے زیادہ علم
رکھتا ہے ؟ تو بہتر یہ ہے کہ ہللا کے حوالے کر دے یعنی یہ کہہ دے کہ ہللا سب سے زیادہ علم
رکھتا ہے یا یہ کہ ہللا ہی جانتا ہے کہ کون سب سے بڑا عالم ہے
حدیث نمبر122 :
www.islamicurdubooks.com 128
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ف ْال َخ ِ
ض ُر فَ َح َملُوهُ َما$ َّت بِ ِه َما َسفِينَةٌ فَ َكلَّ ُموهُ ْم َأ ْن يَحْ ِملُوهُ َما ،فَع ِ
ُر َ اح ِل ْالبَحْ ِر لَي َ
ْس لَهُ َما َسفِينَةٌ ،فَ َمر ْ ان َعلَى َس ِ
يَ ْم ِشيَ ِ
وس $ىَ ،م$$ا ف ال َّسفِينَ ِة فَنَقَ َر نَ ْق َرةً َأ ْو نَ ْق َرتَي ِْن فِي ْالبَحْ ِر ،فَقَا َل ْال َخ ِ
ضرُ :يَا ُم َ بِ َغي ِْر نَ ْو ٍل ،فَ َجا َء عُصْ فُو ٌر فَ َوقَ َع َعلَى َحرْ ِ
ضُ $ر ِإلَى لَ$ْ $و ٍ َأ ْ ور فِي ْالبَحِْ $ر ،فَ َع َمَ $د ْال َخ ِ ك ِم ْن ِع ْل ِم هَّللا ِ ِإاَّل َكنَ ْق َر ِة هَ َذا ْالعُصْ فُ ِ
ص ِع ْل ِمي َو ِع ْل ُم َ
نَقَ َ
الس$فِينَ ِة
اح َّ ح ِم ْن لَ $و ِ
ك لَ ْن ق َأ ْهلَهَ$$ا ،قَ$$ا َلَ :ألَ ْم َأقُ$$لْ ِإنَّ َ ت ِإلَى َس$فِينَتِ ِه ْم فَ َخ َر ْقتَهَ$$ا لِتُ ْغِ $
$ر َ فَنَ َز َعهُ ،فَقَا َل ُمو َسى :قَ ْو ٌم َح َملُونَا بِ َغ ْيِ $
$ر نَ$ْ $و ٍل َع َمْ $د َ
ت اُأْلولَى ِم ْن ُمو َسى نِ ْسيَانًا ،فَا ْنطَلَقَ$$ا فَِ$إ َذا ُغاَل ٌم يَ ْل َعبُ َمَ $ع يت ،فَ َكانَ ِ اخ ْذنِي بِ َما نَ ِس ُ ص ْبرًا ،قَا َل :اَل تَُؤ ِ تَ ْستَ ِطي َع َم ِع َي َ
س ،قَا َلَ :ألَ ْم َأقُلْ ض ُر بِ َرْأ ِس ِه ِم ْن َأعْاَل هُ فَا ْقتَلَ َع َرْأ َسهُ بِيَ ِد ِه ،فَقَا َل ُمو َسىَ :أقَتَ ْل َ
ت نَ ْفسًا َز ِكيَّةً بِ َغي ِْر نَ ْف ٍ ان ،فََأ َخ َذ ْال َخ ِ
ْال ِغ ْل َم ِ
اس$تَ ْ
ط َع َما َأ ْهلَهَ$$ا فََ$أبَ ْوا ص ْبرًا ،قَا َل اب ُْن ُعيَ ْينَةََ :وهَ َذا َأ ْو َك ُد فَا ْنطَلَقَا َحتَّى ِإ َذا َأتَيَا َأ ْه َل قَرْ يٍَ $ة ْ ك لَ ْن تَ ْستَ ِطي َع َم ِع َي َ ك ِإنَّ َلَ َ
ض$رُ :بِيَِ $د ِه فََأقَا َم $هُ ،فَقَ$$ا َل لَ$هُ ُم َ
وس$ى :لَ$ْ $و ِشْ$ئ َ
ت ضيِّفُوهُ َما فَ َو َج َدا فِيهَا ِج َدارًا ي ُِري ُد َأ ْن يَ ْنقَضَّ فََأقَا َمهُ ،قَ$$ا َل ْال َخ ِ
َأ ْن يُ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم :يَ$رْ َح ُم هَّللا ُ ُم َ
وس$ى لَ َو ِد ْدنَ$ا لَ ْ$و ك ،قَ$ا َل النَّبِ ُّي َ ت َعلَ ْي ِه َأجْ رًا ،قَا َل :هَ َذا فِ َرا ُ
ق بَ ْينِي َوبَ ْينِ َ اَل تَّ َخ ْذ َ
صبَ َر َحتَّى يُقَصَّ َعلَ ْينَا ِم ْن َأ ْم ِر ِه َما".
َ
ہم سے عبدہللا بن محمد المسندی نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے عمرو نے ،انہیں س$$عید بن جب$$یر رض$$ی ہللا
عنہ نے خبر دی ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہم$$ا س$$ے کہ$$ا کہ ن$$وف بک$$الی ک$$ا یہ خی$$ال ہے کہ
موسی بنی اسرائیل والے نہیں تھے بلکہ دوس$$رے
ٰ موسی علیہ السالم( جو خضر علیہ السالم کے پاس گئے تھے وہ)
ٰ
موسی تھے( ،یہ سن کر) ابن عباس رضی ہللا عنہما بولے کہ ہللا کے دشمن نے جھوٹ کہا ہے۔ ہم سے ابی ابن کعب
ٰ
$ی علیہ الس$$الم نے کھ$$ڑے ہ$$و ک$$ر
رضی ہللا عنہ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا کہ( ایک روز) موسٰ $
بنی اسرائیل میں خطبہ دیا ،تو آپ سے پوچھا گیا کہ لوگ$$وں میں س$$ب س$$ے زیادہ ص$$احب علم ک$$ون ہے؟ انہ$$وں نے
فرمایا کہ میں ہوں۔ اس وجہ سے ہللا کا غصہ ان پر ہوا کہ انہوں نے علم کو ہللا کے حوالے کیوں نہ ک$$ر دیا۔ تب ہللا
نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ میرے بندوں میں سے ایک بندہ دریاؤں کے س$$نگم پ$$ر ہے۔( جہ$$اں ف$$ارس اور روم
موسی علیہ السالم نے کہا اے پروردگار! م$$یری ان س$$ے مالق$$ات
ٰ کے سمندر ملتے ہیں) وہ تجھ سے زیادہ عالم ہے،
کیس$$ے ہ$$و؟ حکم ہ$$وا کہ ایک مچھلی زنبی$$ل میں رکھ ل$$و ،پھ$$ر جہ$$اں تم اس مچھلی ک$$و گم ک$$ر دو گے ت$$و وہ بن$$دہ
موسی علیہ السالم چلے اور ساتھ اپنے خادم یوشع بن نون کو لے لیا اور انہ$$وں نے زنبی$$ل
ٰ تمہیں( وہیں) ملے گا۔ تب
میں مچھلی رکھ لی ،جب( ایک) پتھر کے پاس پہنچے ،دونوں اپنے سر اس پر رکھ کر س$$و گ$$ئے اور مچھلی زنبی$$ل
موس$ی علیہ الس$الم اور ان کے س$اتھی کے ل$یے بےح$د
ٰ سے نکل کر دریا میں اپنی راہ بن$اتی چلی گ$ئی اور یہ ب$ات
www.islamicurdubooks.com 129
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$ی علیہ
تعجب کی تھی ،پھر دونوں ب$$اقی رات اور دن میں( جتن$$ا وقت ب$$اقی تھ$$ا) چل$$تے رہے ،جب ص$$بح ہ$$وئی موسٰ $
موسی علیہ السالم بالکل
ٰ السالم نے خادم سے کہا ،ہمارا ناشتہ الؤ ،اس سفر میں ہم نے( کافی) تکلیف اٹھائی ہے اور
نہیں تھکے تھے ،مگر جب اس جگہ سے آگے نکل گئے ،جہاں تک انہیں ج$$انے ک$$ا حکم مال تھ$$ا ،تب ان کے خ$$ادم
نے کہا ،کیا آپ نے دیکھا تھا کہ جب ہم صخرہ کے پاس ٹھہرے تھے تو میں مچھلی کا ذکر بھول گی$$ا( ،بق$$ول بعض
صخرہ کے نیچے آب حیات تھا ،وہ اس مچھلی پر پڑا ،اور وہ زن$دہ ہ$$و ک$$ر بق$$درت ٰالہی دریا میں چ$$ل دی)( یہ س$$ن
موسی علیہ السالم بولے کہ یہ ہی وہ جگہ ہے جس کی ہمیں تالش تھی ،تو وہ پچھلے پاؤں واپس ہو گ$$ئے ،جب
ٰ کر)
$ی علیہ الس$$الم نے انہیں س$$الم کی$$ا،
پتھر تک پہنچے تو دیکھا کہ ایک شخص کپڑا اوڑھے ہوئے( موج$$ود ہے) موسٰ $
$ی( علیہ
موسی علیہ السالم نے کہ$$ا کہ میں موسٰ $
ٰ خضر علیہ السالم نے کہا کہ تمہاری سر زمین میں سالم کہاں؟ پھر
موسی؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہاں! پھر کہا کیا میں آپ کے ساتھ چ$$ل
ٰ السالم) ہوں ،خضر بولے کہ بنی اسرائیل کے
سکتا ہوں ،تاکہ آپ مجھے ہدایت کی وہ باتیں بتالئیں جو ہللا نے خاص آپ ہی ک$$و س$$کھالئی ہیں۔ خض$$ر علیہ الس$$الم
موسی! مجھے ہللا نے ایسا علم دیا ہے جس$$ے تم نہیں ج$$انتے
ٰ بولے کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کر سکو گے۔ اسے
موسی نے کہا کہ ہللا نے چاہا ت$$و آپ مجھے ص$$ابر پ$$اؤ گے
ٰ اور تم کو جو علم دیا ہے اسے میں نہیں جانتا۔( اس پر)
اور میں کسی بات میں آپ کی نافرمانی نہیں کروں گا۔ پھر دونوں دریا کے کنارے کن$$ارے پی$$دل چلے ،ان کے پ$$اس
کوئی کشتی نہ تھی کہ ایک کشتی ان کے سامنے سے گزری ،تو کشتی والوں س$$ے انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں بٹھ$$ا ل$$و۔
خضر علیہ السالم کو انہوں نے پہچان لیا اور بغیر کرایہ کے سوار کر لیا ،اتنے میں ایک چڑیا آئی اور کش$$تی کے
کنارے پر بیٹھ گئی ،پھر سمندر میں اس نے ایک یا دو چونچیں ماریں(اسے دیکھ ک$$ر) خض$$ر علیہ الس$$الم ب$$ولے کہ
موسی! میرے اور تمہارے علم نے ہللا کے علم میں س$$ے اتن$$ا ہی کم کی$$ا ہ$$و گ$$ا جتن$$ا اس چڑیا نے س$$مندر( کے
ٰ اے
موسی علیہ الس$الم نے کہ$ا کہ
ٰ پانی) سے پھر خضر علیہ السالم نے کشتی کے تختوں میں سے ایک تختہ نکال ڈاال،
ان لوگوں نے تو ہمیں کرایہ لیے بغیر( مفت میں) سوار کیا اور آپ نے ان کی کشتی( کی لکڑی) اکھاڑ ڈالی ت$$اکہ یہ
ڈوب جائیں ،خضر علیہ السالم بولے کہ کیا میں نے نہیں کہا تھ$$ا کہ تم م$یرے س$اتھ ص$بر نہیں ک$$ر س$$کو گے؟( اس
$ی علیہ الس$$الم نے بھ$$ول ک$$ر یہ پہال
موسی علیہ السالم نے ج$$واب دیا کہ بھ$$ول پ$$ر م$$یری گ$$رفت نہ ک$$رو۔ موسٰ $
ٰ پر)
اعتراض کیا تھا۔ پھر دونوں چلے( کشتی سے اتر کر) ایک لڑکا بچوں کے س$$اتھ کھی$$ل رہ$$ا تھ$$ا ،خض$ر علیہ الس$$الم
موسی علیہ الس$$الم ب$$ول پ$$ڑے کہ آپ نے ایک بےگن$$اہ
ٰ نے اوپر سے اس کا سر پکڑ کر ہاتھ سے اسے الگ کر دیا۔
www.islamicurdubooks.com 130
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بچے کو بغیر کسی جانی حق کے مار ڈاال( غضب ہو گیا) خضر علیہ السالم بولے کہ میں نے تم س$$ے نہیں کہ$$ا تھ$$ا
کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کر سکو گے۔ ابن عیینہ کہتے ہیں کہ اس کالم میں پہلے س$$ے زیادہ تاکی$$د ہے( کی$$ونکہ
$تی
پہلے کالم میں لفظ لک نہیں کہا تھا ،اس میں لک زائد کیا ،جس سے تاکید ظاہر ہے) پھ$$ر دون$$وں چل$$تے رہے۔ حٰ $
کہ ایک گاؤں والوں کے پاس آئے ،ان سے کھانا لینا چاہا۔ انہوں نے کھانا کھالنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے وہیں
دیکھا کہ ایک دیوار اسی گاؤں میں گرنے کے قریب تھی۔ خضر علیہ السالم نے اپنے ہ$$اتھ کے اش$$ارے س$$ے اس$$ے
موسی بول اٹھے کہ اگر آپ چاہتے تو( گاؤں والوں سے) اس کام کی مزدوری لے سکتے تھے۔ خضر
ٰ سیدھا کر دیا۔
نے کہ$$$ا کہ( بس اب) ہم اور تم میں ج$$$دائی ک$$$ا وقت آ گی$$$ا ہے۔ جن$$$اب محب$$$وب کبریا رس$$$ول ہللا ص$$$لی ہللا علیہ
موسی کچھ دیر اور صبر کرتے ت$$و مزید واقع$$ات
ٰ موسی پر رحم کرے ،ہماری تمنا تھی کہ
ٰ وسلم فرماتے ہیں کہ ہللا
موسی علیہ السالم کی عجلت نے اس علم
ٰ ان دونوں کے بیان کئے جاتے( اور ہمارے سامنے روشنی میں آتے ،مگر
لدنی کے سلسلہ کو جلد ہی منقطع کرا دیا) محمد بن یوس$$ف کہ$$تے ہیں کہ ہم س$$ے علی بن خش$$رم نے یہ ح$$دیث بی$$ان
کی ،ان سے سفیان بن عیینہ نے پوری کی پوری بیان کی۔
ُورَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنَ أبِي ُمو َسى ، قَ$$ا َلَ :ج$$ا َء َر ُجٌ $ل ِإلَى النَّبِ ِّي ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
يل هَّللا ِ ؟ فَِإ َّن َأ َح َدنَا يُقَاتِ ُ $ل َغ َ
ض $بًا َويُقَاتِ ُ $ل َح ِميَّةً ،فَ َرفَ َ $ع صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،ما ْالقِتَا ُل فِي َسبِ ِ َ
ون َكلِ َمةُ هَّللا ِ ِه َي ْالع ُْليَ$$ا فَهُ َ $و فِي َس $بِ ِ
يل ِإلَ ْي ِه َرْأ َسهُ ،قَا َلَ :و َما َرفَ َع ِإلَ ْي ِه َرْأ َسهُ ِإاَّل َأنَّهُ َك َ
ان قَاِئ ًما ،فَقَا َلَ " :م ْن قَاتَ َل لِتَ ُك َ
هَّللا ِ َع َّز َو َجلَّ".
ہم سے عثمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابووائل س$$ے روایت ک$$رتے
ابوموسی رضی ہللا عنہ سے روایت ک$$رتے ہیں کہ ایک ش$$خص رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت
ٰ ہیں ،وہ
اقدس میں حاضر $ہوا اور اس نے عرض کیا کہ یا رسول ہللا! ہللا کی راہ میں لڑائی کی کی$$ا ص$$ورت ہے؟ کی$$ونکہ ہم
www.islamicurdubooks.com 131
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں سے کوئی غصہ کی وجہ سے اور کوئی غیرت کی وجہ سے جنگ کرتا ہے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس
کی طرف سر اٹھایا ،اور سر اسی لیے اٹھایا کہ پوچھنے واال کھڑا ہوا تھ$$ا ،پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
جو ہللا کے کلمے کو سربلند کرنے کے لیے لڑے ،وہ ہللا کی راہ میں( لڑتا) ہے۔
يس $ى ب ِْن طَ ْل َح $ةََ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن
$ريِّ َ ، ع ْنِ ع َ يز ب ُْن َأبِي َسلَ َمةََ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
ت قَ ْبَ $ل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِع ْن َد ْال َج ْم َر ِة َوهُ َو يُ ْسَألُ ،فَقَا َل َر ُجلٌ :يَا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،نَ َح$$رْ ُ ي َ َع ْم ٍرو ، قَا َلَ " :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ت قَ ْب َل َأ ْن َأ ْن َح َر ،قَا َل :ا ْن َحرْ َواَل َح َر َج ،فَ َما ُسِ$$ئ َل َع ْن
َأ ْن َأرْ ِم َي ،قَا َل :ارْ ِم َواَل َح َر َج ،قَا َل آ َخرُ :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،حلَ ْق ُ
َش ْي ٍء قُ ِّد َم َواَل ُأ ِّخ َر ِإاَّل قَا َل :ا ْف َعلْ َواَل َح َر َج".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س$ے عب$دالعزیز بن ابی س$لمہ نے زہ$$ری کے واس$$طے س$ے روایت
عیسی بن طلحہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمرو س$$ے ،وہ کہ$$تے ہیں کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
ٰ کیا ،انہوں نے
علیہ وسلم کو رمی جمار $کے وقت دیکھا آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا جا رہا تھا ت$$و ایک ش$$خص نے ع$$رض
کیا ،یا رسول ہللا! میں نے رمی سے قب$$ل قرب$$انی ک$$ر لی؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا(اب) رمی ک$$ر ل$$و کچھ
حرج نہیں ہوا۔ دوسرے نے کہا ،یا رسول ہللا! میں نے قربانی س$$ے پہلے س$$ر من$$ڈا لی$$ا؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا(اب) قربانی کر لو کچھ حرج نہیں۔( اس وقت) جس چیز کے بارے میں جو آگے پیچھے ہو گئی تھی ،آپ سے
پوچھا گیا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ ہی جواب دیا( اب) کر لو کچھ حرج $نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 132
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر125 :
انَ ، ع ْنِ إ ْبَ $را ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َم $ةَ، احِ $د ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اَأْل ْع َمشُ ُس$لَ ْي َم ُ ص ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د ْال َو ِ
َح َّدثَنَا قَيْسُ ب ُْن َح ْف ٍ
ب َم َع $هُ، ب ْال َم ِدينَ ِة َوهُ َو يَتَ َو َّكُأ َعلَى َع ِسي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َخ ِر َِع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل" :بَ ْينَا َأنَا َأ ْم ِشي َم َع النَّبِ ِّي َ
ْض$هُ ْم :اَل تَ ْسَ$ألُوهُ ،اَل يَ ِجي ُء فِي ِه بِ َشْ $ي ٍء
وحَ ،وقَ$ا َل بَع ُ ْضَ :س$لُوهُ َع ِن ال$رُّ ِ ْض$هُ ْم لِبَع ٍ فَ َم َّر بِنَفَ ٍر ِم ْن ْاليَهُو ِد ،فَقَ$ا َل بَع ُ
ت ،فَقُ ْل ُ
تِ :إنَّهُ يُو َحى ِإلَ ْيِ $ه، ضهُ ْم :لَنَ ْسَألَنَّهُ ،فَقَا َم َر ُج ٌل ِم ْنهُ ْم ،فَقَا َل :يَا َأبَا ْالقَ ِ
اس ِمَ ،ما الرُّ و ُح ؟ فَ َس َك َ تَ ْك َرهُونَهُ ،فَقَا َل بَ ْع ُ
$ر َربِّي َو َم$$ا ُأوتِيتُ ْم ِم َن ْال ِع ْل ِم ِإال قَلِيال س$$ورة
وح قُ ِل الرُّ و ُح ِم ْن َأ ْمِ $ ت ،فَلَ َّما ا ْن َجلَى َع ْنهُ ،قَا َلَ :ويَ ْسَألُونَ َ
ك َع ِن الرُّ ِ فَقُ ْم ُ
اإلسراء آية ،"85قَا َل اَأْل ْع َمشُ :هَ َك َذا فِي قِ َرا َءتِنَا.
ہم سے قیس بن حفص نے بیان کیا ،ان سے عبدالواحد نے ،ان سے اعمش سلیمان بن مہران نے ابراہیم کے واس$$طے
سے بیان کیا ،انہوں نے علقمہ سے نقل کی$$ا ،انہ$$وں نے عب$$دہللا بن مس$$عود س$$ے روایت کی$$ا ،وہ کہ$$تے ہیں کہ( ایک
مرتبہ) میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کے کھنڈرات میں چل رہ$$ا تھ$$ا اور آپ کھج$$ور کی چھ$$ڑی
پر سہارا دے کر چل رہے تھے ،تو کچھ یہودیوں کا( ادھر سے) گزر ہوا ،ان میں سے ایک نے دوس$$رے س$$ے کہ$$ا
کہ آپ سے روح کے بارے میں کچھ پوچھو ،ان میں سے کسی نے کہا مت پوچھو ،ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی ایسی بات
کہہ دیں جو تمہیں ن$$اگوار ہو( مگ$$ر) ان میں س$$ے بعض نے کہ$$ا کہ ہم ض$$رور پ$$وچھیں گے ،پھ$$ر ایک ش$$خص نے
کھ$$ڑے ہ$$و ک$$ر کہ$$ا ،اے ابوالقاس$$م! روح کی$$ا چ$$یز ہے؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے خاموش$$ی اختی$$ار فرم$$ائی ،میں
نے( دل میں) کہ$$ا کہ آپ پ$$ر وحی آ رہی ہے۔ اس ل$$یے میں کھ$$ڑا ہ$$و گی$$ا۔ جب آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم سے( وہ
کیفیت) دور ہو گئی تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے( ق$$رآن کی یہ آیت ج$$و اس وقت ن$$ازل ہ$وئی تھی) تالوت فرم$$ائی
(اے نبی!) تم سے یہ لوگ روح کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ کہہ دو کہ روح م$$یرے رب کے حکم س$$ے ہے۔ اور
تمہیں علم کا بہت تھوڑا حص$$ہ دیا گی$$ا ہے۔ ( اس ل$$یے تم روح کی حقیقت نہیں س$$مجھ س$$کتے) اعمش کہ$$تے ہیں کہ
ہماری قرآت میں« وما اوتوا» ہے۔« ( وما اوتيتم» ) نہیں۔
www.islamicurdubooks.com 133
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص بعض باتوں کو اس خوف سے چھوڑ دے کہ کہیں لوگ
اپنی کم فہمی کی وجہ سے اس سے زیادہ سخت ( یعنی ناجائز ) باتوں میں مبتال نہ ہو جائیں
حدیث نمبر126 :
ْ$$$ر: قَ ، ع ْن اَأْل ْسَ $$و ِد ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل لِي اب ُْن ُّ
الزبَي ِ وس$$$ىَ ، ع ْنِ إ ْسَ $$$راِئي َلَ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْسَ $$$حا َ
َحَّ $$دثَنَاُ عبَيُْ $$$د هَّللا ِ ب ُْن ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يَا َعاِئ َش $ةُ، ك فِي ْال َك ْعبَ ِة ،قُ ْل ُ
ت :قَالَ ْ
ت لِي :قَا َل النَّبِ ُّي َ تَ عاِئ َشةُتُ ِسرُّ ِإلَ ْي َ
ك َكثِيرًا ،فَ َما َح َّدثَ ْت َ َكانَ ْ
ت ْال َك ْعبَ$ةَ ،فَ َج َع ْل ُ
ت لَهَ$$ا بَ$$ابَي ِْن ،بَ$$ابٌ يَْ $د ُخ ُل النَّاسُ َوبَ$$ابٌ الزبَي ِْر :بِ ُك ْفٍ $
$ر لَنَقَ ْ
ضُ $ لَ ْواَل قَ ْو ُم ِك َح ِد ٌ
يث َع ْه ُدهُ ْم ،قَا َل اب ُْن ُّ
يَ ْخ ُرج َ
ُون" ،فَفَ َعلَهُ اب ُْن ُّ
الزبَي ِْر.
موسی نے اسرائیل کے واسطے سے نقل کیا ،انہوں نے ابواسحاق س$$ے اس$$ود کے واس$$طے س$$ے
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے عبدہللا بن زبیر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ عائشہ رضی ہللا عنہا تم سے بہت
باتیں چھپا کر کہتی تھیں ،تو کیا تم سے کعبہ کے بارے میں بھی کچھ بی$ان کی$ا ،میں نے کہا( ہ$اں) مجھ س$ے انہ$وں
نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے( ایک م$$رتبہ) ارش$$اد فرمایا تھ$$ا کہ اے عائش$$ہ! اگ$$ر ت$$یری ق$$وم( دور
جاہلیت کے ساتھ) قریب نہ ہوتی( بلکہ پرانی ہو گ$$ئی ہ$$وتی) ابن زب$$یر رض$$ی ہللا عنہ نے کہ$$ا یع$$نی زم$$انہ کف$$ر کے
ساتھ( قریب نہ ہوتی) تو میں کعبہ کو توڑ دیتا اور اس کے لیے دو دروازے بنا دیتا۔ ایک دروازے س$$ے ل$$وگ داخ$$ل
ہوتے اور دوسرے دروازے سے باہر نکلتے( ،بعد میں) ابن زبیر نے یہ کام کیا۔
www.islamicurdubooks.com 134
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر127 :
حدیث نمبر128 :
ق ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن ِه َش ٍام ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبِيَ ، ع ْن قَتَا َدةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أنَسُ ب َْن َمالِ ٍ
$$ك، َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ك يَ$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ ،و ُمعٌ $
$اذ َر ِديفُ$هُ َعلَى الرَّحِْ $ل ،قَ$$ا َل :يَ$$ا ُم َع$ا َذ ب َْن َجبَ ٍ
$ل ،قَ$$ا َل :لَبَّ ْيَ $ َأ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ك ثَاَل ثً$$ا ،قَ$$ا َلَ " :م$$ا ِم ْن َأ َحٍ $د يَ ْش$هَ ُد َأ ْن اَل ِإلَ$هَ ِإاَّل هَّللا ُ َوَأ َّنك يَا َرسُو َل هَّللا ِ َو َسْ $ع َد ْي َ ك ،قَا َل :يَا ُم َعا ُذ ،قَا َل :لَبَّ ْي ََو َس ْع َد ْي َ
اس فَيَ ْستَب ِْش$رُوا، ار ،قَا َل :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ َأفَاَل ُأ ْخبُِ $ر بِِ $ه النَّ َ ص ْدقًا ِم ْن قَ ْلبِ ِهِ ،إاَّل َح َّر َمهُ هَّللا ُ َعلَى النَّ ِ ُم َح َّمدًا َرسُو ُل هَّللا ِ ِ
اذ ِع ْن َد َم ْوتِ ِه تََأثُّ ًما.
قَا َلِ :إ ًذا يَتَّ ِكلُوا"َ ،وَأ ْخبَ َر بِهَا ُم َع ٌ
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا ،اس نے کہا کہ میرے باپ نے قتادہ کے
واسطے سے نقل کیا ،وہ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) معاذ بن جبل رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے سواری پر سوار تھے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اے مع$$اذ! میں نے ع$$رض کی$$ا ،حاض$ر$
ہوں یا رسول ہللا! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( دوبارہ) فرمایا ،اے معاذ! میں نے عرض کیا ،حاضر ہوں اے ہللا کے
رسول! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( سہ بارہ) فرمایا ،اے معاذ! میں نے عرض کیا ،حاضر ہوں ،اے ہللا کے رسول،
تین بار ایسا ہوا۔( اس کے بعد) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص س$$چے دل س$$ے اس ب$$ات کی گ$$واہی
$الی اس
دے کہ ہللا کے س$$وا ک$$وئی معب$$ود نہیں ہے اور محمد ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ہللا کے س$$چے رس$$ول ہیں ،ہللا تعٰ $
کو( دوزخ کی) آگ پر حرام کر دیتا ہے۔ میں نے کہا یا رسول ہللا! کیا اس بات سے لوگوں کو باخبر نہ کر دوں ت$$اکہ
وہ خوش ہو جائیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( اگر تم یہ خبر سناؤ گے) تو ل$$وگ اس پ$ر بھروس$$ہ ک$$ر بیٹھیں
www.islamicurdubooks.com 135
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
گے( اور عمل چھوڑ دیں گے) مع$اذ رض$ی ہللا عنہ نے انتق$ال کے وقت یہ ح$دیث اس خی$ال س$ے بی$ان فرم$ا دی کہ
کہیں حدیث رسول چھپانے کے گناہ پر ان سے آخرت میں مواخذہ نہ ہو۔
حدیث نمبر129 :
www.islamicurdubooks.com 136
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر130 :
حدیث نمبر131 :
$ارَ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ كَ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالٌِ $
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َّن ِم َن ال َّش َج ِر َش َج َرةً اَل يَ ْس$قُطُ َو َرقُهَ$ا َو ِه َي َمثَُ $ل ْال ُم ْس$لِ ِمَ ،حِّ $دثُونِي َم$ا ِه َي ؟ فَ َوقََ $ع النَّاسُ فِي
ْت ،فَقَ$$الُوا :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا َِ ،أ ْخبِرْ نَ$$ا بِهَ$$ا ،فَقَ$$ا َل َش َج ِر ْالبَا ِديَ ِةَ ،و َوقَ َع فِي نَ ْف ِسي َأنَّهَا النَّ ْخلَ$ةُ ،قَ$$ا َل َع ْبُ $د هَّللا ِ :فَ ْ
اس$تَحْ يَي ُ
ون قُ ْلتَهَا
ت َأبِي بِ َما َوقَ َع فِي نَ ْف ِسي ،فَقَا َلَ :أَل ْن تَ ُك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :ه َي النَّ ْخلَةُ" ،قَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ :فَ َح َّد ْث ُ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ي ِم ْن َأ ْن يَ ُك َ
ون لِي َك َذا َو َك َذا. َأ َحبُّ ِإلَ َّ
www.islamicurdubooks.com 137
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،ان سے مالک نے عبدہللا بن دینار کے واسطے سے بیان کیا ،وہ عب$$دہللا بن عم$$ر س$$ے
روایت ک$$$رتے ہیں کہ رس$$$ول ہللا ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم نے( ایک م$$$رتبہ) فرمایا کہ درخت$$$وں میں س$$$ے ایک
درخت( ایس$$$ا) ہے۔ جس کے پ$$$تے( کبھی) نہیں جھ$$$ڑتے اور اس کی مث$$$ال مس$$$لمان جیس$$$ی ہے۔ مجھے بتالؤ وہ
کیا( درخت) ہے؟ تو لوگ جنگلی درختوں( کی س$$وچ) میں پ$$ڑ گ$$ئے اور م$$یرے دل میں آیا( کہ میں بتال دوں) کہ وہ
کھجور( کا پیڑ) ہے ،عبدہللا کہتے ہیں کہ پھر مجھے شرم آ گئی( اور میں چپ ہی رہا) تب لوگوں نے عرض کی$$ا یا
رسول ہللا! آپ ہی( خود) اس کے بارہ میں بتالئیے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،وہ کھجور ہے۔ عبدہللا کہ$$تے
ہیں کہ میرے جی میں جو بات تھی وہ میں نے اپ$$نے والد( عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ) ک$$و بتالئی ،وہ کہ$$نے لگے کہ اگ$$ر
تو( اس وقت) کہہ دیتا تو میرے لیے ایسے ایسے قیمتی سرمایہ سے زیادہ محبوب ہوتا۔
شَ ، ع ْنُ م ْنِ $$$ذ ٍر ْالثَّ ْو ِريِّ َ ، ع ْنُ م َح َّم ِد اب ِْن ْال َحنَفِيَّ ِة،
َحَّ $$$دثَنَاُ م َسَّ $$$د ٌد ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَاَ عبُْ $$$د هَّللا ِ ب ُْن َدا ُو َدَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم ،فَ َس َ$ألَهُ ،فَقَ$$ا َل :فِي ِه ت ْال ِم ْق َ $دا َد َأ ْن يَ ْس َ$أ َل النَّبِ َّ
ي َ $ذا ًء ،فَ َ$أ َمرْ ُ
ت َر ُجاًل َمَّ $
َع ْن َعلِ ِّي ، قَ$$ا َلُ " :ك ْن ُ
ْال ُوضُو ُء".
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،ان سے عبدہللا ابن داؤد نے اعمش کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے منذر ثوری س$$ے
نقل کیا ،انہوں نے محمد ابن الحنفیہ سے نقل کیا ،وہ علی رضی ہللا عنہ سے روایت ک$$رتے ہیں کہ میں ایس$$ا ش$$خص
تھا جسے جریان مذی کی شکایت تھی ،تو میں نے(اپنے ش$$اگرد) مق$$داد ک$و حکم دیا کہ وہ رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے دریافت کریں۔ تو انہوں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ اس( مرض) میں غسل نہیں ہے( ہاں) وضو فرض ہے۔
www.islamicurdubooks.com 138
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ْث ب ُْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا نَافِ ٌعَ م ْولَى َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $ر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
بَ ،ع ْن َع ْبِ $د َح َّدثَنِي قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ص $لَّى هَّللا ُ هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، أ َّن َر ُجاًل قَا َم فِي ْال َمس ِْج ِد ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،م ْن َأي َْن تَْأ ُم ُرنَا َأ ْن نُ ِه َّل ؟ فَقَا َل َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يُ ِهلُّ َأ ْه ُل ْال َم ِدينَ ِة ِم ْن ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،ويُ ِهلُّ َأ ْه ُل ال َّشْأ ِم ِم ْن ْالجُحْ فَ ِةَ ،ويُ ِهلُّ َأ ْه ُل نَجْ ٍد ِم ْن قَرْ ٍن"َ ،وقَا َل اب ُْن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ :ويُ ِهلُّ َأ ْه ُل ْاليَ َم ِن ِم ْن يَلَ ْملَ َمَ ،و َكَ $
$ان اب ُْن ُع َمَ $ر ،يَقُ$$ولُ :لَ ْم ون َأ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َُع َم َرَ :ويَ ْز ُع ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َأ ْفقَ ْه هَ ِذ ِه ِم ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
مولی عبدہللا بن عمر بن الخط$$اب
ٰ ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم کو لیث بن سعد نے خبر دی ،ان سے نافع
نے ،انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے روایت کیا کہ( ایک مرتبہ) ایک آدمی نے مسجد میں کھ$$ڑے ہ$$و
کر عرض کیا ،یا رسول ہللا! آپ ہمیں کس جگہ سے احرام باندھنے کا حکم دیتے ہیں؟ ت$$و رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،مدینہ والے ذوالحلیفہ سے احرام باندھیں ،اور اہل شام جحفہ سے اور نجد والے قرن المن$$ازل س$$ے۔
ابن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا ،کہ لوگ$$وں ک$$ا خی$$ال ہے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ یمن
والے یلملم سے احرام بان$$دھیں۔ اور ابن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا کہ$$ا ک$$رتے تھے کہ مجھے یہ( آخ$$ری جملہ) رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے یاد نہیں۔
سَألَهُ:
ساِئ َل بَِأ ْكثَ َر ِم َّما َ اب َمنْ َأ َج َ
اب ال َّ -53بَ ُ
باب :سائل کو اس کے سوال سے زیادہ جواب دینا ( ،تاکہ اسے تفصیلی معلومات ہو جائیں )
حدیث نمبر134 :
ص$$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$$ه َو َس$$$لَّ َم، َحَّ $$$دثَنَا آ َد ُم ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
بَ ، ع ْن نَ$$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $$$رَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمَ ،أ َّن َر ُجاًل َسَ$ألَهُ َم$$ا يَ ْلبَسُ ْال ُمحِْ $ر ُم ؟
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
َو َع ِنُّ
www.islamicurdubooks.com 139
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب الوضوء
کتاب وضو کے بیان میں
اب َما َجا َء فِي ا ْل ُو ُ
ضو ِء: -1بَ ُ
باب :وضو کے بارے میں بیان
وسُ $ك ْم َوَأرْ ُجلَ ُك ْم ِإلَى صالَ ِة فَا ْغ ِسلُوا ُوجُوهَ ُك ْم َوَأ ْي ِديَ ُك ْم ِإلَى ْال َم َرافِِ $
$ق َوا ْم َس $حُوا بِ ُر ُء ِ َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىِ :إ َذا قُ ْمتُ ْم ِإلَى ال َّ
ْال َك ْعبَي ِْن
تعالی نے فرمایا اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ تو( پہلے وضو کرتے ہوئے) اپ$$نے چہ$$روں
ٰ ہللا
کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک دھو لو۔ اور اپنے سروں کا مسح کرو۔ اور اپنے پاؤں ٹخنوں تک دھوؤ ۔
www.islamicurdubooks.com 140
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اق ، قَ$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ $رَ ، ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ُمنَبِّ ٍهَ ، أنَّهُ
ق ب ُْن ِإبَْ $را ِهي َم ْال َح ْنظَلِ ُّي ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ عبُْ $د الَّ $ر َّز ِ
َح َّدثَنَاِ إ ْسَ $حا ُ
ضَأ"قَ$$ا َل َر ُجٌ $ل صاَل ةُ َم ْن َأحْ َد َ
ث َحتَّى يَتَ َو َّ َس ِم َعَ أبَا هُ َر ْي َرةَ ، يَقُولُ :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تُ ْقبَ ُل َ
ض َراطٌ. ث يَا َأبَا هُ َر ْي َرةَ ؟ قَا َل :فُ َسا ٌء َأ ْو ُ تَ :ما ْال َح َد ُ
ِم ْن َحضْ َر َم ْو َ
ہم س$$ے اس$$حاق بن اب$$راہیم الحنظلی نے بی$$ان کی$$ا۔ انہیں عب$$دالرزاق نے خ$$بر دی ،انہیں معم$$ر نے ہم$$ام بن منبہ کے
واسطے سے بتالیا کہ انہ$وں نے اب$وہریرہ رض$ی ہللا عنہ س$ے س$نا ،وہ کہہ رہے تھے کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ جو شخص حدث کرے اس کی نماز قب$ول نہیں ہ$وتی جب ت$ک کہ وہ( دوب$ارہ) وض$و نہ ک$ر لے۔
حضر موت کے ایک شخص نے پوچھا کہ حدث ہونا کیا ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( پاخانہ کے مقام
سے نکلنے والی) آواز والی یا بےآواز والی ہوا۔
www.islamicurdubooks.com 141
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر136 :
ضُأ ِم َن ال َّ
ش ِّك َحتَّى يَ ْ
ستَ ْيقِ َن: اب الَ يَتَ َو َّ
-4بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ جب تک وضو ٹوٹنے کا پورا یقین نہ ہو محض شک کی وجہ سے نیا
وضو نہ کرے
حدیث نمبر137 :
ب . ح َو َع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن $ريُّ َ ، ع ْنَ سِ $عي ِد ب ِْن ْال ُم َس$يِّ ِ الز ْهِ $ ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُّ َح َّدثَنَاَ علِ ٌّي ب ُْن َع ْب ِد هللاِ ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ سْ $فيَ ُ
الش ْ $ي َء فِي ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم ال َّر ُجُ $ل الَّ ِذي يُ َخيَّ ُل ِإلَ ْي ِ $ه َأنَّهُ يَ ِجُ $د َّ تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِهَ ، أنَّهُ َش َ $كا ِإلَى َر ُس ِ $
ول هَّللا ِ َ
ص ْوتًا َأ ْو يَ ِج َد ِريحًا".
ف َحتَّى يَ ْس َم َع َ صاَل ِة ،فَقَا َل" :اَل يَ ْنفَتِلْ َأ ْو اَل يَ ْن َ
ص ِر ْ ال َّ
ہم سے علی نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے ،ان سے زہری نے سعید بن المسیب کے واسطے سے نقل کیا ،وہ عبادہ
بن تمیم سے روایت کرتے ہیں ،وہ اپنے چچا( $عبدہللا بن زید) سے روایت ک$$رتے ہیں کہ انہ$$وں نے رس$ول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وس$$لم س$$ے ش$$کایت کی کہ ایک ش$$خص ہے جس$$ے یہ خی$$ال ہوت$$ا ہے کہ نم$$از میں ک$$وئی چ$$یز ( یع$$نی ہ$$وا
نکلتی) معلوم ہوئی ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( نم$$از س$$ے) نہ پھ$$رے یا نہ م$$ڑے ،جب ت$$ک آواز نہ
سنے یا بو نہ پائے۔
www.islamicurdubooks.com 142
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
يف فِي ا ْل ُو ُ
ضو ِء: اب التَّ ْخفِ ِ
-5بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ ہلکا وضو کرنا بھی درست اور جائز ہے
حدیث نمبر138 :
www.islamicurdubooks.com 143
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
يساره» کی بجائے« عن شماله» کا لفظ کہا( مطلب دونوں ک$$ا ایک ہی ہے) پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے مجھے
حتی
پھیر لیا اور اپنی داہنی جانب کر لیا۔ پھر نماز پڑھی جس قدر ہللا کو منظور تھا۔ پھر آپ لیٹ گئے اور سو گئے۔ ٰ
کہ خراٹ$$وں کی آواز آنے لگی۔ پھ$$ر آپ کی خ$$دمت میں م$$ؤذن حاض$$ر ہ$$وا اور اس نے آپ ک$$و نم$$از کی اطالع دی۔
آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اس کے س$$اتھ نم$$از کے ل$$یے تش$$ریف لے گ$$ئے۔ پھ$$ر آپ نے نم$$از پ$$ڑھی اور وض$$و نہیں
کیا۔( سفیان کہتے ہیں کہ) ہم نے عمرو سے کہا ،کچھ لوگ کہ$$تے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی آنکھیں
سوتی تھیں ،دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو نے کہا میں نے عبید بن عمیر سے س$$نا ،وہ کہ$$تے تھے کہ انبی$$اء علیہم الس$$الم
کے خواب بھی وحی ہوتے ہیں۔ پھر( قرآن کی یہ) آیت پڑھی۔ میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح ک$$ر رہ$$ا
ہوں۔
اغ ا ْل ُو ُ
ضو ِء: سب َ ِ
اب ِإ ْ
-6بَ ُ
باب :وضو پورا کرنے کے بارے میں
غ ْال ُوضُو ِء اِإل ْنقَا ُء.
َوقَا َل اب ُْن ُع َم َر ِإ ْسبَا ُ
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کا قول ہے کہ وضو کا پورا کرنا اعضاء وضو کا صاف کرنا ہے۔
حدیث نمبر139 :
سَ ،ع ْنُ أ َس $ا َمةَ ب ِْن َز ْي ٍ $د، َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ م ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
ضَ$$أ َولَ ْم
ب نَ َز َل فَبَا َل ،ثُ َّم تَ َو َّ َأنَّهُ َس ِم َعهُ ،يَقُولَُ " :دفَ َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن َع َرفَةَ َحتَّى ِإ َذا َك َ
ان بِال ِّش ْع ِ
ضَأ فََأ ْس$بَ َغب ،فَلَ َّما َجا َء ْال ُم ْز َدلِفَةَ نَ َز َل فَتَ َو َّ
ك ،فَ َر ِك َ صاَل ةُ َأ َما َم َ
صاَل ةَ يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،فَقَا َل :ال َّ
ت :ال َّيُ ْسبِ ِغ ْال ُوضُو َء ،فَقُ ْل ُ
ص$لَّى َولَ ْم ت ْال ِع َش$ا ُء فَ َ ان بَ ِع$$ي َرهُ فِي َم ْن ِزلِِ $ه ،ثُ َّم ُأقِي َم ِ
ب ،ثُ َّم َأنَا َخ ُكلُّ ِإ ْن َسٍ $
صلَّى ْال َم ْغ ِر َ
صاَل ةُ فَ َ ْال ُوضُو َء ،ثُ َّم ُأقِي َم ِ
ت ال َّ
صلِّ بَ ْينَهُ َما"$.
يُ َ
www.islamicurdubooks.com 144
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$و ُر ب ُْن َس$لَ َمةَ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن بِاَل ٍل يَ ْعنِي َّح ِيم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو َس$لَ َمةَ ْال ُخَ $زا ِع ُّي َم ْن ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
ضَأ فَ َغ َس َل َوجْ هَهَُ ،أ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َم$$ا ٍء سَ" ، أنَّهُ تَ َو َّ ارَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ انَ ،ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َأ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ ُسلَ ْي َم َ
ضافَهَا ِإلَى يَ ِد ِه اُأْل ْخَ $رى فَ َغ َس َ $ل بِ ِه َم$$ا َوجْ هَ $هُ ،ثُ َّم ق ،ثُ َّم َأ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َج َع َل بِهَا هَ َك َذا َأ َ ض بِهَا َوا ْستَ ْن َش َ
فَ َمضْ َم َ
َأ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َغ َس َل بِهَا يَ َدهُ ْاليُ ْمنَى ،ثُ َّم َأ َخ َذ غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َغ َس َل بِهَا يَ َدهُ ْالي ُْسَ $رى ،ثُ َّم َم َسَ $ح بِ َرْأ ِسِ $ه ،ثُ َّم َأ َخَ $ذ
غَرْ فَةً ِم ْن َما ٍء فَ َرشَّ َعلَى ِرجْ لِ ِه ْاليُ ْمنَى َحتَّى َغ َسلَهَا ،ثُ َّم َأ َخ َذ غَرْ فَةً ُأ ْخ َرى فَ َغ َس َل بِهَا ِرجْ لَهُ يَ ْعنِي ْاليُ ْس َرى ،ثُ َّم قَا َل:
ضُأ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َو َّ هَ َك َذا َرَأي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے روایت کیا ،انہوں نے کہا مجھ کو ابوسلمہ الخ$$زاعی منص$$ور بن س$$لمہ نے خ$$بر دی،
انہوں نے کہا ہم کو ابن بالل یعنی سلیمان نے زید بن اسلم کے واسطے سے خبر دی ،انہوں نے عطاء بن یسار س$$ے
سنا ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے نقل کیا کہ( ایک مرتبہ) انہ$$وں نے( یع$نی ابن عب$$اس رض$$ی ہللا
عنہما نے) وضو کیا تو اپنا چہرہ دھویا( اس طرح کہ پہلے) پانی کے ایک چلو سے کلی کی اور ناک میں پ$$انی دیا۔
www.islamicurdubooks.com 145
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پھر پانی کا ایک اور چلو لیا ،پھر اس کو اس طرح کیا( یعنی) دوسرے ہاتھ کو مالیا۔ پھر اس سے اپن$$ا چہ$$رہ دھویا۔
پھر پانی کا دوسرا چلو لیا اور اس سے اپنا داہنا ہاتھ دھویا۔ پھر پانی کا ایک اور چلو لے کر اس سے اپن$$ا بایاں ہ$$اتھ
دھویا۔ اس کے بعد اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر پانی کا چلو لے کر داہنے پاؤں پر ڈاال اور اس$$ے دھویا۔ پھ$$ر دوس$$رے
چلو سے اپنا پاؤں دھویا۔ یعنی بایاں پاؤں اس کے بعد کہا کہ میں نے رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و اس$$ی ط$$رح
وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
ال َو ِع ْن َد ا ْل ِوقَ ِ
اع: س ِميَ ِة َعلَى ُك ِّل َح ٍ
اب التَّ ْ
-8بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ ہر حال میں بسم ہللا پڑھنا یہاں تک کہ جماع کے وقت بھی ضروری ہے
حدیث نمبر141 :
بَ ، ع ِن اب ِْنورَ ، ع ْنَ س$الِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْعِ $دَ ، ع ْنُ كَ $ر ْي ٍ صٍ $ َحَّ $دثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ج ِريٌ $رَ ، ع ْنَ م ْن ُ
ان، الشْ $يطَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :لَ ْو َأ َّن َأ َح َد ُك ْم ِإ َذا َأتَى َأ ْهلَهُ ،قَ$$ا َل :بِ ْ
اسِ $م هَّللا ِ ،اللَّهُ َّم َجنِّ ْبنَ$$ا َّ س ،يَ ْبلُ ُغ النَّبِ َّ
ي َ َعبَّا ٍ
ان َما َر َز ْقتَنَا ،فَقُ ِ
ض َي بَ ْينَهُ َما َولَ ٌد لَ ْم يَضُرُّ هُ". َو َجنِّبْ ال َّش ْيطَ َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے روایت کی$ا ،انہ$وں نے س$الم ابن
ابی الجعد سے نقل کیا ،وہ کریب سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت ک$$رتے ہیں ،وہ اس ح$$دیث ک$$و ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے ک$$وئی اپ$$نی بی$$وی
سے جماع کرے تو کہے« بسم هللا اللهم جنبنا الشيطان وجنب الشيطان ما رزقتن$ا» ہللا کے ن$ام کے س$اتھ ش$روع کرت$ا
ہوں۔ اے ہللا! ہمیں شیطان سے بچا اور شیطان ک$$و اس چ$یز س$ے دور رکھ ج$$و تو(اس جم$$اع کے ن$تیجے میں) ہمیں
عطا فرمائے۔ یہ دعا پڑھنے کے بعد( جماع کرنے سے) میاں بیوی کو جو اوالد ملے گی اسے ش$$یطان نقص$$ان نہیں
پہنچا سکتا۔
www.islamicurdubooks.com 146
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اس ِم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ورْ قَ$$ا ُءَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي يَ ِزي َ $دَ ، عنِ $اب ِْن
اش ُم ب ُْن ْالقَ ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ ِ
ض َع هَ َذا ؟ فَُ$أ ْخبِ َر ،فَقَ$$ا َل:ْت لَهُ َوضُو ًءا ،قَا َلَ :م ْن َو َ ضع ُصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل ْالخَاَل َء ،فَ َو َ
ي َسَ" ، أ َّن النَّبِ َّ َعبَّا ٍ
اللَّهُ َّم فَقِّ ْههُ فِي الد ِ
ِّين".
ہم سے عبدہللا بن محمد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہاشم ابن القاسم نے ،کہا کہ ان سے ورقاء بن یشکری نے عبیدہللا
بن ابی یزید سے نقل کیا ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم بیت
الخالء میں تشریف لے گئے۔ میں نے( بیت الخالء کے قریب) آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے ل$$یے وض$$و ک$$ا پ$$انی رکھ
دیا۔( باہر نکل کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا یہ کس نے رکھا؟ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو بتالیا گی$$ا ت$$و
آپ نے( میرے لیے دعا کی اور) فرمایا« اللهم فقهه في الدين» اے ہللا! اس کو دین کی سمجھ عطا فرمائیو۔
www.islamicurdubooks.com 147
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$$ريُّ َ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن يَ ِزيَ $$د اللَّ ْيثِ ِّيَ ، ع ْنَ أبِي َأي َ
ُّوب َحَّ $$دثَنَا آ َد ُم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
ب ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاُّ
الز ْه ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا َأتَى َأ َح ُد ُك ُم ْال َغاِئطَ فَاَل يَ ْستَ ْقبِل ْالقِ ْبلَةَ َواَل يُ َولِّهَا ظَ ْهَ $رهُ،
اريِّ ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص ِ اَأْل ْن َ
َشرِّ قُوا َأ ْو َغرِّ بُوا".
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے ،کہا کہ ہم سے زہری نے عطاء بن یزید اللیثی کے واس$$طے
سے نقل کیا ،وہ ابوایوب انصاری رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا
کہ جب تم میں س$$$$ے ک$$$$وئی بیت الخالء میں ج$$$$ائے ت$$$$و قبلہ کی ط$$$$رف منہ ک$$$$رے نہ اس کی ط$$$$رف پش$$$$ت
کرے( بلکہ) مشرق کی طرف منہ کر لو یا مغرب کی طرف۔
َّانَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن يَحْ يَى ب ِْن َحب َ َح َّدثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
ك فَاَل تَ ْس$تَ ْقبِ ِل
ت َعلَى َحا َجتَِ $ $ونِ :إ َذا قَ َعْ $د َاس$ا ،يَقُولَُ $
$ان يَقُ$$ولُِ :إ َّن نَ ً َّانَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، أنَّهُ َكَ $ اس ِع ب ِْن َحب َ
َو ِ
صلَّى هَّللا ُ ت لَنَا ،فَ َرَأي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ْت يَ ْو ًما َعلَى ظَه ِْر بَ ْي ٍس ،فَقَا َل َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر" :لَقَ ِد ارْ تَقَي ُ ْت ْال َم ْق ِد ِ
ْالقِ ْبلَةَ َواَل بَي َ
ون َعلَى َأ ْو َرا ِك ِه ْم ،فَقُ ْل ُ
ت :اَل ُص$لُّ َ ك ِم َن الَّ ِذ َ
ين ي َ ْت ْال َم ْقِ $د ِ
س لِ َحا َجتِِ $هَ ،وقَ$$ا َل :لَ َعلَّ َ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َعلَى لَبِنَتَي ِْن ُم ْس$تَ ْقبِاًل بَي َ
ض". ق بِاَأْلرْ ِ
ص ٌض ،يَ ْس ُج ُد َوهُ َو اَل ِ صلِّي َواَل يَرْ تَفِ ُع َع ِن اَأْلرْ ِ ك :يَ ْعنِي الَّ ِذي يُ َ َأ ْد ِري َوهَّللا ِ ،قَا َل َمالِ ٌ
www.islamicurdubooks.com 148
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بَ ، ع ْنُ ع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، أ َّن َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْث ، قَا َلَ :حَّ $دثَنِيُ عقَ ْيٌ $لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
ص ِعي ٌد َأ ْفيَحُ ،فَ َك َ
ان ُع َم ُر يَقُ$$و ُل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُك َّن يَ ْخرُجْ َن بِاللَّي ِْل ِإ َذا تَبَر َّْز َن ِإلَى ْال َمنَ ِ
اص ِع َوهُ َو َ َأ ْز َوا َج النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َع $لُ ،فَ َخَ $ر َج ْ
ت َس ْ $و َدةُ بِ ْن ُ
ت ك ،فَلَ ْم يَ ُك ْن َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :احْ جُبْ نِ َسا َء َ
لِلنَّبِ ِّي َ
ت ا ْم َرَأةً طَ ِويلَةً ،فَنَا َداهَا ُع َمرَُ :أاَل قَ ْد َع َر ْفنَِ $
$اك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً ِم َن اللَّيَالِي ِع َشا ًءَ ،و َكانَ ِ
َز ْم َعةَ َز ْو ُج النَّبِ ِّي َ
صا َعلَى َأ ْن يَ ْن ِز َل ْال ِح َجابُ ،فََأ ْن َز َل هَّللا ُ آيَةَ ْال ِح َجا ِ
ب. يَا َس ْو َدةُ ِحرْ ً
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ،ان سے عقیل نے ابن شہاب کے واس$$طے
ٰ ہم سے
سے نقل کیا ،وہ عروہ بن زبیر سے ،وہ عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی بیویاں رات میں مناصع کی طرف قضاء حاجت کے لیے جاتیں اور مناصع ایک کھال می$$دان ہے۔ ت$$و عم$$ر
رضی ہللا عنہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم س$ے کہ$$ا ک$$رتے تھے کہ اپ$نی بیویوں ک$$و پ$$ردہ کرائ$$یے۔ مگ$$ر رس$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ایک روز رات کو عشاء کے وقت سودہ بنت زمعہ رضی ہللا عنہ$$ا،
www.islamicurdubooks.com 149
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم کی اہلیہ ج$$و دراز ق$$د ع$$ورت تھیں( ،ب$$اہر) گ$$ئیں۔ عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ نے انہیں آواز
دی( اور کہا) ہم نے تمہیں پہچان لیا اور ان کی خواہش یہ تھی کہ پردہ( ک$ا حکم) ن$ازل ہ$و ج$$ائے۔ چن$انچہ( اس کے
بعد) ہللا نے پردہ( کا حکم) نازل فرما دیا۔
حدیث نمبر147 :
َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
َو َسلَّ َم ،قَا َل" :قَ ْد ُأ ِذ َن َأ ْن تَ ْخرُجْ َن فِي َحا َجتِ ُك َّن" ،قَا َل ِه َشا ٌم :يَ ْعنِي ْالبَ َرا َز.
ہم سے زکریا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے بیان کیا ،وہ اپنے باپ س$$ے،
وہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے ،وہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے نق$$ل ک$$رتی ہیں کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے( اپنی بیویوں سے) فرمایا کہ تمہیں قضاء حاجت کے لیے باہر نکل$$نے کی اج$$ازت ہے۔ ہش$$ام کہ$$تے ہیں کہ
حاجت سے مراد پاخانے کے لیے( باہر) جانا ہے۔
اس ِ $ع اضَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا َِ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن يَحْ يَى ب ِْن َحب َ
َّانَ ، ع ْن َو ِ َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
ْض َح$ا َجتِي ،فََ $رَأي ُ
ْت َر ُس$و َل هَّللا ِ ص$ةَ لِبَع ِ ت َح ْف َْ$ر بَ ْي ِ ق ظَه ِ َّانَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َل" :،ارْ تَقَي ُ
ْت فَ ْ$و َ ب ِْن َحب َ
ضي َحا َجتَهُ ُم ْستَ ْدبِ َر ْالقِ ْبلَ ِة ُم ْستَ ْقبِ َل ال َّشْأ ِم".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق ِ
َ
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے عبیدہللا بن عمر کے واسطے س$ے
یحیی بن حبان سے نقل کرتے ہیں ،وہ واسع بن حبان سے ،وہ عبدہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا
ٰ بیان کیا ،وہ محمد بن
سے روایت کرتے ہیں کہ( ایک دن میں اپنی بہن اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ) حفصہ رض$$ی
www.islamicurdubooks.com 150
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہللا عنہا کے مکان کی چھت پر اپنی کس$$ی ض$$رورت س$$ے چڑھا ،ت$$و مجھے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم قض$$اء
حاجت کرتے وقت قبلہ کی طرف پشت اور شام کی طرف منہ کئے ہوئے نظر آئے۔
حدیث نمبر149 :
ُون ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن يَحْ يَى ب ِْن َحب َ
َّان، َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن ِإ ْبَ $را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَ ِزيُ $د ب ُْن هَ$$ار َ
ْ$ر بَ ْيتِنَ$ا ،فََ $رَأي ُ
ْت ات يَ ْ$و ٍم َعلَى ظَه ِ َّانَ أ ْخبَ َرهَُ ،أ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ أ ْخبَ َرهُ ،قَا َل" :لَقَْ $د ظَهَ$رْ ُ
ت َذ َ َأنَّ َع َّمهُ َو ِ
اس َع ب َْن َحب َ
ت ْال َم ْق ِد ِ
س". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا ِعدًا َعلَى لَبِنَتَي ِْن ُم ْستَ ْقبِ َل بَ ْي ِ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے یزید بن ہ$$ارون نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ،ہمیں
یحیی بن حبان سے خبر دی ،انہیں ان کے چچ$ا $واس$$ع بن حب$$ان نے بتالیا ،انہیں عب$$دہللا بن عم$$ر
ٰ یحیی نے محمد بن
ٰ
رضی ہللا عنہما نے خبر دی ،وہ کہتے ہیں کہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا ،تو مجھے رسول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم دو اینٹوں پر( قضاء حاجت کے وقت) بیت المقدس کی طرف منہ کئے ہوئے نظر آئے۔
www.islamicurdubooks.com 151
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حاجت کے لیے نکلتے تو میں اور ایک لڑکا اپنے ساتھ پانی کا ب$$رتن لے آتے تھے۔ مطلب یہ ہے کہ اس پ$$انی س$$ے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم طہارت کیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر151 :
ْتَ أنَسًا ، يَقُولُ:
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ أبِي ُم َعا ٍذ هُ َو َعطَا ُء ب ُْن َأبِي َم ْي ُمونَةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا َخ َر َج لِ َحا َجتِ ِه تَبِ ْعتُهُ َأنَا َو ُغاَل ٌم ِمنَّا َم َعنَا ِإ َدا َوةٌ ِم ْن َما ٍء".
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
" َك َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے ش$$عبہ نے بی$$ان کی$$ا ،وہ عط$$اء بن ابی میم$$ونہ س$$ے نق$$ل
کرتے ہیں ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے سنا ،وہ کہتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم قض$$اء ح$$اجت$
کے لیے نکلتے ،میں اور ایک لڑکا دونوں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے جاتے تھے اور ہمارے ساتھ پ$$انی ک$$ا
ایک برتن ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 152
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر152 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن َأبِي َم ْي ُمونَ$ةََ ، سِ $م َعَ أنَ َ
س َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم يَْ $د ُخ ُل ْالخَاَل َء ،فََأحْ ِمُ $ل َأنَ$$ا َو ُغاَل ٌم ِإ َدا َوةً ِم ْن َم$$ا ٍء َو َعنََ $زةً
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب َْن َمالِ ٍك ، يَقُولَُ " :ك َ
انَ ، ع ْنُ ش ْعبَةَْ ، ال َعنَ َزةُ َع ً
صا َعلَ ْي ِه ُزجٌّ . يَ ْستَ ْن ِجي بِ ْال َما ِء" ،تَابَ َعهُ النَّضْ ُرَ و َشا َذ ُ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،ان سے محمد بن جعفر نے ،ان سے شعبہ نے عطاء بن ابی میمونہ کے واس$$طے
سے بیان کیا ،انہوں نے انس بن مالک س$$ے س$$نا ،وہ کہ$$تے تھے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم بیت الخالء میں
جاتے تو میں اور ایک لڑکا پانی کا برتن اور نیزہ لے کر چلتے تھے۔ پانی سے آپ طہ$$ارت $ک$$رتے تھے( ،دوس$$ری
سند سے) نضر اور شاذان نے اس حدیث کی شعبہ سے متابعت کی ہے۔ عنزہ الٹھی کو کہتے ہیں جس پر پھلک$$ا لگ$$ا
ہوا ہو۔
$يرَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةَ،
ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم هُ َو ال َّد ْستَ َواِئ ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثٍِ $
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ب َأ َح ُد ُك ْم فَاَل يَتَنَفَّسْ فِي اِإْل نَا ِءَ ،وِإ َذا َأتَى ْالخَاَل َء فَاَل َع ْنَ أبِي ِه ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا َش ِر َ
يَ َمسَّ َذ َك َرهُ بِيَ ِمينِ ِهَ ،واَل يَتَ َمسَّحْ بِيَ ِمينِ ِه"$.
یحیی بن ابی کثیر کے واس$$طے س$$ے
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے
بیان کی$$ا ،وہ عب$دہللا بن ابی قت$ادہ س$ے ،وہ اپ$$نے ب$اپ ابوقت$$ادہ رض$$ی ہللا عنہ س$ے روایت ک$$رتے ہیں۔ وہ کہ$$تے ہیں
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،جب تم میں س$ے ک$وئی پ$انی پ$ئے ت$و ب$رتن میں س$انس نہ لے اور جب
بیت الخالء میں جائے تو اپنی شرمگاہ کو داہنے ہاتھ سے نہ چھوئے اور نہ داہنے ہاتھ سے استنجاء کرے۔
س ُك َذ َك َرهُ بِيَ ِمينِ ِه ِإ َذا بَا َل:
اب الَ يُ ْم ِ
-19بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ پیشاب کے وقت اپنے عضو کو اپنے داہنے ہاتھ سے نہ پکڑے
www.islamicurdubooks.com 153
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر154 :
يرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِه،
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثِ ٍ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا بَا َل َأ َح ُد ُك ْم فَاَل يَْأ ُخ َذ َّن َذ َك َرهُ بِيَ ِمينِ ِهَ ،واَل يَ ْستَ ْن ِجي بِيَ ِمينِ ِهَ ،واَل يَتَنَفَّسْ فِي
َع ِن النَّبِ ِّي َ
اِإْل نَا ِء".
یحیی بن کثیر کے واسطے سے بیان کی$$ا ،وہ عب$$دہللا بن
ٰ ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے اوزاعی نے
ابی قتادہ کے واسطے سے بیان کرتے ہیں ،وہ اپنے باپ سے روایت ک$$رتے ہیں ،وہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم
سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی پیشاب کرے تو اپنا عضو اپنے داہنے ہ$$اتھ س$$ے نہ
پکڑے ،نہ داہنے ہاتھ سے طہارت کرے ،نہ( پانی پیتے وقت) برتن میں سانس لے۔
$رو ْال َم ِّك ُّيَ ، ع ْنَ جِّ $د ِهَ ، ع ْنَ أبِي
َحَّ $دثَنَاَ أحْ َمُ $د ب ُْن ُم َح َّم ٍد ْال َم ِّك ُّي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْم $رُو ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِ $عي ِد ب ِْن َع ْمٍ $
ت ِم ْن$هُ ،فَقَ$$ا َل" :ا ْب ِغنِي
ت ،فََ $دنَ ْو ُ$ان اَل يَ ْلتَفِ ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َو َخَ $ر َج لِ َحا َجتِِ $ه ،فَ َكَ $ ْت النَّبِ َّ
ي َ هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :اتَّبَع ُ
ضْ $عتُهَا ِإلَى َج ْنبِِ $ه ث ،فََأتَ ْيتُ$هُ بَِأحْ َج ٍ
$ار بِطََ $ر ِ
ف ثِيَ$ابِي فَ َو َ َأحْ َجارًا َأ ْستَ ْنفِضْ بِهَ$ا َأ ْو نَحَْ $وهَُ ،واَل تَْ$أتِنِي بِ َع ْ
ظ ٍم َواَل َر ْو ٍ
ضى َأ ْتبَ َعهُ بِ ِه َّن". َوَأ ْع َرضْ ُ
ت َع ْنهُ ،فَلَ َّما قَ َ
یحیی بن سعید بن عمرو المکی نے اپ$$نے دادا کے
ٰ ہم سے احمد بن محمد المکی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عمرو بن
واسطے سے بیان کی$$ا۔ وہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$ے نق$ل ک$رتے ہیں ،وہ کہ$تے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم( ایک مرتبہ) رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ صلی
ہللا علیہ وس$$لم( چل$$تے وقت) ادھر ادھر نہیں دیکھ$$ا ک$$رتے تھے۔ ت$$و میں بھی آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پیچھے
پیچھے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے قریب پہنچ گیا۔( مجھے دیکھ کر) آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ مجھے
پتھر ڈھونڈ دو ،تاکہ میں ان سے پاکی حاصل کروں ،یا اسی جیسا( کوئی لفظ) فرمایا اور فرمایا کہ ہڈی اور گ$وبر نہ
www.islamicurdubooks.com 154
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
الن$$ا۔ چن$$انچہ میں اپ$$نے دامن میں پتھر( بھ$$ر ک$$ر) آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس لے گی$$ا اور آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے پہلو میں رکھ دئیے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلمکے پاس سے ہٹ گیا ،جب آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم( قض$$اء
حاجت سے) فارغ ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پتھروں سے استنجاء کیا۔
ستَ ْن َجى بِ َر ْو ٍ
ث: اب الَ يُ ْ
-21بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ گوبر سے استنجاء نہ کرے
حدیث نمبر156 :
ْس َأبُو ُعبَ ْي َدةَ َذ َك َرهَُ ،ولَ ِك ْنَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن اَأْل ْس َو ِد، َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌرَ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْس َحا َ
ق ، قَا َل :لَي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ْال َغاِئطَ ،فََ$أ َم َرنِي َأ ْن آتِيَ$هُ بِثَاَل ثَِ $ة َأحْ َج ٍ
$ار، َع ْنَ أبِي ِهَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ ع ْب َد هَّللا ِ ، يَقُ$ولَُ" :أتَى النَّبِ ُّي َ
ت َر ْوثَةً فََأتَ ْيتُهُ بِهَا ،فََأ َخَ $ذ ْال َح َجَ $ري ِْن َوَأ ْلقَى الر َّْوثَ$ةََ ،وقَ$$ا َل :هََ $ذا ث فَلَ ْم َأ ِج ْدهُ ،فََأ َخ ْذ ُ ت َح َج َري ِْن َو ْالتَ َمس ُ
ْت الثَّالِ َ فَ َو َج ْد ُ
ُفَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْس َحا َ
قَ ، ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن. ِر ْكسٌ "َ ،وقَا َلِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن يُوس َ
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے زہیر نے ابواسحاق کے واسطے س$$ے نق$$ل کی$$ا ،ابواس$$حاق کہ$تے ہیں کہ اس
حدیث کو ابوعبیدہ نے ذکر نہیں کیا۔ لیکن عبدالرحمٰ ن بن االسود نے اپ$نے ب$$اپ س$ے ذک$$ر کی$$ا ،انہ$$وں نے عب$دہللا بن
مسعود رضی ہللا عنہ س$$ے س$$نا ،وہ کہ$$تے تھے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم رف$$ع ح$$اجت $کے ل$$یے گ$$ئے۔ ت$$و
آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے مجھے فرمایا کہ میں تین پتھ$$ر تالش ک$$ر کے آپ کے پ$$اس الؤں۔ لیکن مجھے دو پتھ$$ر
ملے۔ تیسرا ڈھونڈا مگر مل نہ سکا۔ تو میں نے خشک گوبر اٹھا لیا۔ اس کو لے کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پ$$اس
آ گیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پتھر( تو) لے لیے( مگر) گوبر پھین$$ک دیا اور فرمایا یہ خ$$ود ناپ$$اک ہے۔( اور یہ
حدیث) ابراہم بن یوسف نے اپنے باپ سے بیان کی۔ انہوں نے ابواسحاق سے سنا ،ان سے عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا۔
اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء َم َّرةً َم َّرةً: -22بَ ُ
باب :وضو میں ہر عضو کو ایک ایک دفعہ دھونا بھی ثابت ہے
www.islamicurdubooks.com 155
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر157 :
س ، قَ$$ا َل: انَ ، ع ْنَ ز ْيِ $د ب ِْن َأ ْس$لَ َمَ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن يَ َسٍ $
ارَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سْ $فيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
ضَأ النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َّرةً َم َّرةً". "تَ َو َّ
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،ان سے سفیان نے زید بن اسلم کے واسطے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ عط$$اء بن یس$$ار
سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو میں ہر عض$$و
کو ایک ایک مرتبہ دھویا۔
اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء َم َّرتَ ْي ِن َم َّرتَ ْي ِن: -23بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ وضو میں ہر عضو دو دو بار دھونا بھی ثابت ہے
حدیث نمبر158 :
انَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي بَ ْك ِر ب ِْن َح َّدثَنَاُ ح َسي ُْن ب ُْن ِعي َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يُونُسُ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ض َ$أ َمَّ $رتَي ِْن
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم تَ َو َّ ي َ $ز ٍمَ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ْب ِ $د هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍ $دَ" ، أ َّن النَّبِ َّ
$رو ب ِْن َحْ $
َع ْمِ $
َم َّرتَي ِْن".
عیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یونس بن محمد نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے فلیح
ٰ ہم سے حسین بن
بن سلیمان نے عبدہللا بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم کے واسطے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ عب$$اد بن تمیم س$ے نق$$ل
کرتے ہیں ،وہ عبدہللا بن زید رضی ہللا عنہ کے واسطے سے بیان کرتے ہیں کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
وضو میں اعضاء کو دو دو بار دھویا۔
www.islamicurdubooks.com 156
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر159 :
$ز ب ُْن َع ْب ِ $د هَّللا ِ اُأْل َوي ِْس ُّ $ي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيِ إ ْب َ $را ِهي ُم ب ُْن َس ْ $ع ٍدَ ، ع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍ
بَ ، أ َّنَ عطَ$$ا َء ب َْن َحَّ $دثَنَاَ ع ْب ُ $د ْال َع ِزيِ $
ار
ث ِمَ $ر ٍانَ د َع$$ا بِِإنَ$$ا ٍء ،فََ$أ ْف َر َغ َعلَى َكفَّ ْيِ $ه ثَاَل َ ان َأ ْخبََ $رهَُ ،أنَّهُ َرَأىُ ع ْث َمَ $
$ان ب َْن َعفَّ َ انَ م ْولَىع ُْث َم َ
يَ ِزي َدَأ ْخبَ َرهَُ ،أ َّنُ ح ْم َر َ
ار،
ث ِمَ $ر ٍق ،ثُ َّم َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل ثً$ا َويَ َديِْ $ه ِإلَى ْال ِم$رْ فَقَي ِْن ثَاَل َ فَ َغ َسلَهُ َما ،ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ ِمينَهُ فِي اِإْل نَا ِء فَ َمضْ َم َ
ض َوا ْستَ ْن َش َ
ار ِإلَى ْال َك ْعبَي ِْن ،ثُ َّم قَ$$ا َل :قَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ " :م ْن ثُ َّم َم َس َح بِ َرْأ ِس ِه ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه ثَاَل َ
ث ِمَ $ر ٍ
ِّث فِي ِه َما نَ ْف َسهُ ُغفِ َر لَهُ َما تَقَ َّد َم ِم ْن َذ ْنبِ ِه". ضَأ نَحْ َو ُوضُوِئي هَ َذا ،ثُ َّم َ
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن اَل يُ َحد ُ تَ َو َّ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا االویسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے ابراہیم بن سعد نے بیان کی$$ا ،وہ ابن ش$$ہاب
م$ولی نے خ$بر دی کہ انہ$$وں نے
ٰ سے نقل ک$$رتے ہیں ،انہیں عط$$اء بن یزید نے خ$بر دی ،انہیں حم$$ران عثم$ان کے
عثمان بن عفان رض$$ی ہللا عنہ ک$$و دیکھ$$ا ،انہ$$وں نے(حم$$ران س$$ے) پ$$انی ک$$ا ب$$رتن مانگ$$ا۔( اور لے ک$$ر پہلے) اپ$$نی
ہتھیلیوں پر تین مرتبہ پانی ڈاال پھر انہیں دھویا۔ اس کے بعد اپنا داہنا ہاتھ ب$$رتن میں ڈاال۔ اور( پ$$انی لے ک$$ر) کلی کی
اور ناک صاف کی ،پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور کہنیوں تک تین بار دونوں ہاتھ دھوئے پھ$$ر اپ$$نے س$$ر ک$$ا مس$$ح
کیا پھر( پانی لے کر) ٹخنوں تک تین مرتبہ اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ پھر کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا ہے کہ جو شخص میری طرح ایسا وضو کرے ،پھر دو رکعت پڑھے ،جس میں اپنے نفس سے کوئی ب$$ات نہ
کرے۔ تو اس کے گذشتہ گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر160 :
www.islamicurdubooks.com 157
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اگ$$ر ق$$رآن پ$$اک کی ایک آیت( ن$$ازل) نہ ہ$$وتی ت$$و میں یہ ح$$دیث تم ک$$و نہ س$$ناتا۔ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$لم فرم$اتے تھے کہ جب بھی ک$وئی ش$خص اچھی ط$رح وض$و کرت$ا ہے
اور( خلوص کے ساتھ) نماز پڑھتا ہے تو اس کے ایک نماز سے دوسری نماز کے پڑھنے تک کے گن$اہ مع$اف ک$$ر
دئیے ج$$اتے ہیں۔ ع$$روہ کہ$$تے ہیں وہ آیت یہ ہے« إن ال$$ذين يكتم$$ون م$$ا أنزلن$$ا من البين$$ات»( جس ک$$ا ت$$رجمہ یہ ہے
کہ) جو لوگ ہللا کی اس نازل کی ہوئی ہدایت کو چھپاتے ہیں جو اس نے لوگ$$وں کے ل$$یے اپ$$نی کت$$اب میں بی$$ان کی
ہے۔ ان پر ہللا کی لعنت ہے اور( دوسرے)لعنت کرنے والوں کی لعنت ہے۔
حدیث نمبر161 :
www.islamicurdubooks.com 158
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ضَأ َأ َح ُد ُك ْم فَ ْليَجْ َعلْ فِي َأ ْنفِ ِه ثُ َّم لِيَ ْنثُرْ َ ،و َم ِن ا ْستَجْ َم َر فَ ْليُوتِرْ َ ،وِإ َذا ا ْستَ ْيقَظَ َأ َح ُد ُك ْم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا تَ َو َّ
َ
ِم ْن نَ ْو ِم ِه فَ ْليَ ْغ ِسلْ يَ َدهُ قَ ْب َل َأ ْن يُ ْد ِخلَهَا فِي َوضُوِئ ِه ،فَِإ َّن َأ َح َد ُك ْم اَل يَ ْد ِري َأي َْن بَاتَ ْ
ت يَ ُدهُ".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم کو مالک نے ابوالزناد کے واس$$طے س$$ے خ$$بر دی ،وہ اع$$رج س$$ے ،وہ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ جب تم میں س$$ے ک$$وئی
وضو کرے تو اسے چاہیے کہ اپنی ناک میں پانی دے پھر ( اسے) صاف کرے اور جو شخص پتھروں سے استنجاء
کرے اسے چاہیے کہ بے جوڑ عدد( یعنی ایک یا تین) سے استنجاء کرے اور جب تم میں سے کوئی سو ک$$ر اٹھے،
تو وضو کے پانی میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے اسے دھو لے۔ کیونکہ تم میں سے ک$$وئی نہیں جانت$$ا کہ رات ک$$و اس ک$$ا
ہاتھ کہاں رہا ہے۔
كَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْمٍ $
$رو ، قَ$$ا َل: ف ب ِْن َماهََ $ َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَ$ةََ ، ع ْنَ أبِي بِ ْشٍ $رَ ، ع ْن ي ُ
ُوسَ $
ضُ$أ َونَ ْم َسُ $ح
صَ $ر ،فَ َج َع ْلنَ$$ا نَتَ َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعنَّا فِي َس ْف َر ٍة َسافَرْ نَاهَا ،فََأ ْد َر َكنَا َوقَ ْد َأرْ هَ ْقنَ$$ا ْال َع ْ تَ َخلَّ َ
ف النَّبِ ُّي َ
ار َم َّرتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثًا". ص ْوتِ ِهَ " :و ْي ٌل لَِأْل ْعقَا ِ
ب ِم َن النَّ ِ َعلَى َأرْ ُجلِنَا ،فَنَا َدى بَِأ ْعلَى َ
موسی نے بیان کیا ،ان سے ابوعوانہ نے ،وہ ابوبش$$ر س$$ے ،وہ یوس$$ف بن ماہ$$ک س$$ے ،وہ عب$$دہللا بن عم$$رو
ٰ ہم سے
رضی ہللا عنہما سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم ایک س$$فر میں
www.islamicurdubooks.com 159
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے پیچھے رہ گئے۔ پھر( تھوڑی دیر بعد) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ہم کو پا لیا اور عصر کا وقت آ پہنچ$$ا تھ$$ا۔
ہم وضو کرنے لگے اور( اچھی طرح پاؤں دھونے کی بجائے جلدی میں) ہم پاؤں پر مسح کرنے لگے۔ آپ صلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا« ويل لألعقاب من النار» ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے دو مرتبہ یا تین مرتبہ فرمایا۔
ض ِة فِي ا ْل ُو ُ
ضو ِء: اب ا ْل َم ْ
ض َم َ -28بَ ُ
باب :وضو میں کلی کرنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْم َع ِن النَّبِ ِّي َ
س َو َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َز ْي ٍد َر ِ
قَالَهُ اب ُْن َعبَّا ٍ
اس مسئلہ کو ابن عباس اور عبدہللا بن زید رضی ہللا عنہم نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔
حدیث نمبر164 :
www.islamicurdubooks.com 160
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
فرمایا ک$$رتے تھے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ج$$و ش$$خص م$$یرے اس وض$$و جیس$$ا وض$$و ک$$رے
$الی اس کے پچھلے گن$$اہ
اور( حضور قلب سے) دو رکعت پڑھے جس میں اپ$نے دل س$ے ب$$اتیں نہ ک$$رے۔ ت$$و ہللا تعٰ $
معاف کر دیتا ہے۔
س ِل اَأل ْعقَا ِ
ب: اب َغ ْ
-29بَ ُ
باب :ایڑیوں کے دھونے کے بیان میں
ضَأ.
ض َع ْال َخاتَ ِم ِإ َذا تَ َو َّ
ين يَ ْغ ِس ُل َم ْو ِ َو َك َ
ان اب ُْن ِس ِ
ير َ
امام ابن سیرین وضو کرتے وقت انگوٹھی کے نیچے کی جگہ( بھی) دھویا کرتے تھے۔
حدیث نمبر165 :
ِم َن النَّ ِ
ار".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے محم$$د بن زیاد
نے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا وہ ہمارے پاس سے گ$$زرے اور ل$$وگ ل$$وٹے
س$$$ے وض$$$و ک$$$ر رہے تھے۔ آپ نے کہ$$$ا اچھی ط$$$رح وض$$$و ک$$$رو کی$$$ونکہ ابوالقاسم ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم نے
فرمایا( خشک) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔
www.islamicurdubooks.com 161
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر166 :
www.islamicurdubooks.com 162
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ضو ِء َوا ْل ُغ ْ
س ِل: اب التَّيَ ُّم ِن فِي ا ْل ُو ُ
-31بَ ُ
باب :وضو اور غسل میں داہنی جانب سے ابتداء کرنا ضروری ہے
حدیث نمبر167 :
حدیث نمبر168 :
www.islamicurdubooks.com 163
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س ْال َما ُء ،فَلَ ْم يُو َج ْد ،فَنَ َز َل التَّيَ ُّم ُم.
ت الصُّ ْب ُح فَ ْالتُ ِم َ ت َعاِئ َشةُ َح َ
ض َر ِ َوقَالَ ْ
ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا فرماتی ہیں کہ( ایک سفر میں) صبح ہو گئی ،پانی تالش کیا گیا ،مگر نہیں مال۔
تو آیت تیمم نازل ہوئی ۔
حدیث نمبر169 :
$كَ ، أنَّهُ ق ب ِْن َع ْب ِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي طَ ْل َح $ةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنِ إ ْس َحا َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ض$و َء فَلَ ْم يَ ِجُ $دوهُ ،فَُ$أتِ َي س النَّاسُ ْال َو ُ صِ $ر ،فَ ْ
$التَ َم َ ص$اَل ةُ ْال َع ْت َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َحانَ ْ قَا َلَ " :رَأي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
اسك اِإْل نَا ِء يَ َدهَُ ،وَأ َم َر النَّ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َذلِ َ
ض َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َوضُو ٍء ،فَ َو ََرسُو ُل هَّللا ِ َ
ضُئوا ِم ْن ِع ْن ِد ِ
آخ ِر ِه ْم". ت َأ َ
صابِ ِع ِه َحتَّى تَ َو َّ ْت ْال َما َء يَ ْنبُ ُع ِم ْن تَحْ ِ
ضُئوا ِم ْنهُ ،قَا َل :فَ َرَأي ُ
َأ ْن يَتَ َو َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو مالک نے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ سے خبر دی،
وہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے ہیں ،وہ فرم$$اتے ہیں کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و
دیکھا کہ نماز عصر کا وقت آ گی$$ا ،لوگ$$وں نے پ$$انی تالش کی$ا ،جب انہیں پ$انی نہ مال ،ت$و رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے پاس( ایک برتن میں) وضو کے لیے پانی الیا گیا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اس میں اپن$$ا ہ$$اتھ ڈال
دیا اور لوگوں کو حکم دیا کہ اسی( برتن) سے وضو کریں۔ انس رضی ہللا عنہ کہ$$تے ہیں کہ میں نے دیکھ$$ا آپ کی
انگلیوں کے نیچے سے پانی( چشمے کی طرح) ابل رہا تھا۔ یہاں تک کہ( قافلے کے) آخری آدمی نے بھی وضو کر
لیا۔
ان:
س ِش َع ُر اِإل ْن َ اب ا ْل َما ِء الَّ ِذي يُ ْغ َ
س ُل ِب ِه َ -33بَ ُ
باب :جس پانی سے آدمی کے بال دھوئے جائیں اس پانی کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟
www.islamicurdubooks.com 164
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر170 :
www.islamicurdubooks.com 165
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر171 :
ين،
ير َ َّح ِيم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ عبَّا ٌدَ ، ع ْن اب ِْن َع ْو ٍنَ ، ع ْن اب ِْن ِس ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
ق َرْأ َسهُ َك َ
ان َأبُو طَ ْل َحةَ َأ َّو َل َم ْن َأ َخ َذ ِم ْن َش َع ِر ِه". سَ" ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ َّما َحلَ َ َع ْنَ أنَ ٍ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم ک$$و س$$عید بن س$$لیمان نے خ$$بر دی انہ$$وں نے ،کہ$$ا ہم س$$ے
عباد نے ابن عون کے واسطے سے بیان کیا۔ وہ ابن سیرین سے ،وہ انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے نق$$ل ک$$رتے
ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے( حجۃ الوداع میں) جب سر کے بال من$$ڈوائے ت$$و س$$ب س$$ے پہلے اب$$وطلحہ
رضی ہللا عنہ نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے بال لیے تھے۔
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َلِ :إ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل $كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَ$$ا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ فَ ، ع ْنَ مالٍِ $ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
ب ْال َك ْلبُ فِي ِإنَا ِء َأ َح ِد ُك ْم فَ ْليَ ْغ ِس ْلهُ َس ْبعًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا َش ِر َ
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہیں امام مالک نے ابوالزناد سے خبر دی ،وہ اعرج سے ،وہ ابوہریرہ رض$$ی
ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کت$$ا تم میں س$$ے کس$$ی کے ب$$رتن
میں سے( کچھ) پی لے تو اس کو سات مرتبہ دھو لو( تو پاک ہو جائے گا)۔
حدیث نمبر173 :
www.islamicurdubooks.com 166
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبدالصمد نے خبر دی ،کہا ہم کو عبدالرحمٰ ن بن عبدہللا بن دینار نے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے اپنے باپ سے سنا ،وہ ابوصالح سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے ،وہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم
سے نقل کرتے ہیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک شخص نے ایک ک$$تے ک$$و دیکھ$$ا ،ج$$و پی$$اس کی وجہ
$تی کہ اس ک$و
سے گیلی مٹی کھا رہا تھا۔ تو اس شخص نے اپنا م$$وزہ لی$ا اور اس س$ے پ$انی بھ$$ر ک$ر پالنے لگ$ا ،حٰ $
خوب سیراب کر دیا۔ ہللا نے اس شخص کے اس کام کی قدر کی اور اسے جنت میں داخل کر دیا۔
حدیث نمبر174 :
ب ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ ح ْمَ $زةُ ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي ِه، بَ : ح َّدثَنَاَ أبِيَ ، ع ْن يُونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َوقَا َلَ أحْ َم ُد ب ُْن َشبِي ٍ
ون صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ ْم يَ ُكونُ$$وا يَر ُّ
ُشَ $ ُول هَّللا ِ َ ت ْال ِكاَل بُ تَبُو ُل َوتُ ْقبِ ُل َوتُ ْدبِ ُر فِي ْال َمس ِْج ِد فِي َز َم ِ
ان َرس ِ قَا َلَ :كانَ ِ
َش ْيًئا ِم ْن َذلِ َ
ك.
احمد بن شبیب نے کہا کہ ہم سے میرے والد نے یونس کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابن شہاب سے نقل کرتے ہیں،
انہوں نے کہا مجھ سے حمزہ بن عبدہللا نے اپنے باپ( یعنی عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما) کے واسطے سے بی$$ان
کیا۔ وہ کہتے تھے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانے میں کتے مسجد میں آتے ج$$اتے تھے لیکن ل$$وگ ان
جگہوں پر پانی نہیں چھڑکتے تھے۔
حدیث نمبر175 :
َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْن اب ِْن َأبِي ال َّسفَ ِرَ ، ع ْن ال َّش ْعبِ ِّيَ ، ع ْنَ ع ِديِّ ب ِْن َح$$اتِ ٍم ، قَ$$ا َلَ :سَ$أ ْل ُ
ت
ك ْال ُم َعلَّ َم فَقَتَ َل فَ ُكلْ َ ،وِإ َذا َأ َك َل فَاَل تَْأ ُكلْ فَِإنَّ َما َأ ْم َس َكهُ َعلَى نَ ْف ِس ِه،
ت َك ْلبَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلِ" :إ َذا َأرْ َس ْل َ النَّبِ َّ
ي َ
ب آ َخ َر". ك َولَ ْم تُ َس ِّم َعلَى َك ْل ٍ ْت َعلَى َك ْلبِ َ تُ :أرْ ِس ُل َك ْلبِي فََأ ِج ُد َم َعهُ َك ْلبًا آ َخ َر ،قَا َل :فَاَل تَْأ ُكلْ ،فَِإنَّ َما َس َّمي َ قُ ْل ُ
www.islamicurdubooks.com 167
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے ابن ابی السفر کے واسطے سے بیان کیا ،وہ شعبی س$$ے
نقل فرماتے ہیں ،وہ عدی بن حاتم سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم سے( ک$$تے کے
شکار کے متعلق) دریافت کیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تو اپنے سدھائے ہوئے کتے کو چھوڑے
اور وہ شکار کر لے تو ،تو اس( شکار) کو کھا اور اگر وہ کتا اس شکار میں س$$ے خ$$ود( کچھ) کھ$$ا لے ت$$و ،تو( اس
کو) نہ کھائیو۔ کیونکہ اب اس نے شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔ میں نے کہا کہ بعض دفعہ میں( ش$$کار کے ل$$یے)اپ$$نے
کتے چھوڑتا ہوں ،پھر اس کے ساتھ دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ پھر مت کھ$$ا۔
کیونکہ تم نے«بسم هللا» اپنے کتے پر پڑھی تھی۔ دوسرے کتے پر نہیں پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 168
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جس شخص نے( وضو کے بعد) اپنے ب$ال ات$روائے یا ن$اخن کٹ$وائے یا م$وزے ات$ار ڈالے اس پ$ر وض$و نہیں ہے۔
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ وضو حدث کے سوا کس$ی اور چ$یز س$ے ف$رض نہیں ہے اور ج$ابر رض$ی ہللا
عنہ سے نقل کی$$ا گی$$ا ہے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ذات الرق$$اع کی ل$$ڑائی میں( تش$$ریف فرم$$ا) تھے۔ ایک
شخص کے تیر مارا گیا اور اس( کے جسم) سے بہت خون بہا مگر اس نے پھر بھی رکوع اور سجدہ کی$$ا اور نم$$از
پوری کر لی اور حس$$ن بص$$ری نے کہ$$ا کہ مس$$لمان ہمیش$$ہ اپ$$نے زخم$$وں کے ب$$اوجود نم$$از پڑھا ک$$رتے تھے اور
طاؤس ،محمد بن علی اور اہل حجاز $کے نزدیک خون( نکلنے) سے وضو( واجب) نہیں ہوتا۔ عبدہللا بن عمر رض$$ی
ہللا عنہما نے( اپنی) ایک پھنسی کو دبا دیا تو اس سے خون نکال۔ مگر آپ نے( دوب$$ارہ) وض$$و نہیں کی$$ا اور ابن ابی
اوفی نے خون تھوکا۔ مگر وہ اپنی نماز پڑھتے رہے اور ابن عمر اور حس$$ن رض$$ی ہللا عنہم پچھ$$نے لگ$$وانے والے
کے بارے میں یہ کہتے ہیں کہ جس جگہ پچھنے لگے ہوں اس کو دھولے ،دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔
حدیث نمبر176 :
$ريِّ َ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل النَّبِ ُّي
بَ ، حَّ $دثَنَاَ سِ $عي ٍد ْال َم ْقبُِ $ س ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَا ٍ
ث" ،فَقَ$$ا َل َر ُجٌ $ل ان فِي ْال َمس ِْج ِد يَ ْنتَ ِظُ $ر َّ
الص$اَل ةََ ،م$$ا لَ ْم يُحِْ $د ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل يَ َزا ُل ْال َع ْب ُد فِي َ
صاَل ٍة َما َك َ َ
ث يَا َأبَا هُ َر ْي َرةَ ؟ قَا َل :الص َّْو ُ
ت يَ ْعنِي الضَّرْ طَةَ. َأ ْع َج ِم ٌّيَ :ما ْال َح َد ُ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے ابن ابی ذئب نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے س$$عید
المقبری نے بیان کیا ،وہ ابوہریرہ سے روایت کرتے ہیں ،وہ کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
کہ بندہ اس وقت تک نماز ہی میں رہت$$ا ہے جب ت$$ک وہ مس$$جد میں نم$$از ک$$ا انتظ$$ار کرت$$ا ہے۔ ت$$اوقیتکہ وہ ح$$دث نہ
کرے۔ ایک عجمی آدمی نے پوچھا کہ اے ابوہریرہ! حدث کی$$ا چ$$یز ہے؟ انہ$$وں نے فرمایا کہ ہ$$وا ج$$و پیچھے س$$ے
خارج ہو۔( جسے عرف عام میں گوز مارنا کہتے ہیں)۔
www.islamicurdubooks.com 169
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر177 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا ب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص ْوتًا َأ ْو يَ ِج َد ِريحًا".
ف َحتَّى يَ ْس َم َع َ َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اَل يَ ْن َ
ص ِر ْ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابن عیینہ نے ،وہ زہری سے ،وہ عباد بن تمیم سے ،وہ اپنے چچ$ا $س$$ے ،وہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( نمازی نماز سے) اس
وقت تک نہ پھرے جب تک( ریح کی) آواز نہ سن لے یا اس کی بو نہ پا لے۔
حدیث نمبر178 :
شَ ، ع ْنُ م ْنِ $ذ ٍر َأبِي يَ ْعلَى ْالثَّ ْو ِريِّ َ ، ع ْنُ م َح َّم ٍد ب ِْن ْال َحنَفِيَّ ِ$ة،
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِريٌ $رَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ت ْال ِم ْقَ $دا َد ب َْن
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،فََ$أ َمرْ ُ
ْت َأ ْن َأ ْسَ$أ َل َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
اس$تَحْ يَي ُ ت َر ُجاًل َمَّ $
$ذا ًء فَ ْ قَا َل :قَ$$ا َلَ علِ ٌّيُ " : ك ْن ُ
اَأْل ْس َو ِد فَ َسَألَهُ ،فَقَا َل :فِي ِه ْال ُوضُو ُء"َ ،و َر َواهُُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ش.
$ویعلی ث$$وری
ٰ ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے اعمش کے واسطے سے بیان کیا ،وہ من$$ذر س$$ے ،وہ اب$
سے ،وہ محمد ابن الحنفیہ سے نقل کرتے ہیں کہ علی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں ایسا آدمی تھا جس کو س$$یالن
مذی کی شکایت تھی ،مگر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمسے دریافت کرتے ہوئے مجھے ش$$رم آئی۔ ت$$و میں نے ابن
االسود کو حکم دیا ،انہوں نے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے پوچھ$$ا ،آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ اس میں
وضو کرنا فرض ہے۔ اس روایت کو شعبہ نے بھی اعمش سے روایت کیا۔
حدیث نمبر179 :
www.islamicurdubooks.com 170
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر180 :
حَ ، ع ْنَ أبِي َسِ $عي ٍد ص$الِ ٍ ان َأبِي َ ق ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا النَّضْ ُر ، قَ$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذ ْكَ $و َ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ار فَ َج$$ا َء َو َرْأ ُس$هُ يَ ْقطُ$رُ ،فَقَ$$ا َل النَّبِ ُّي صِ $ $ل ِم ْن اَأْل ْن َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َأرْ َسَ $ل ِإلَى َر ُجٍ $ْال ُخ ْد ِريِّ َ ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت ط َت َأ ْو قُ ِح ْ ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َمِ" :إ َذا ُأ ْع ِج ْل َ
ك ،فَقَا َل :نَ َع ْم ،فَقَا َل َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :لَ َعلَّنَا َأ ْع َج ْلنَا ََ
ض$$$و ُء"تَابَ َع $$$هَُ و ْهبٌ ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَاُ شْ $$$عبَةُ ، قَ$$$ا َل َأبُ$$$و َعبْ$$$د هَّللا َِ :ولَ ْم يَقُ$$$لْ ُ غ ْنَ $$$د ٌرَ ، ويَحْ يَى،
ك ْال ُو ُ
فَ َعلَيَْ $$$
َع ْنُ ش ْعبَةَْ ال ُوضُو ُء.
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کی$ا ،کہ$ا ہمیں نض$ر نے خ$بر دی ،کہ$ا ہم ک$$و ش$عبہ نے حکم کے واس$$طے س$ے
بتالیا ،وہ ذکوان سے ،وہ ابوص$$الح س$$ے ،وہ اب$$و س$$عید خ$$دری س$$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے ایک انصاری کو بالیا۔ وہ آئے تو ان کے سر سے پ$$انی ٹپ$$ک رہ$$ا تھ$$ا۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا ،شاید ہم نے تمہیں جلدی میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہا ،جی ہاں۔ تب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جب کوئی جلدی( کا کام) آ پڑے یا تمہیں انزال نہ ہو تو تم پر وضو ہے( غسل ضروری نہیں)۔
احبَهُ:
ص ِضُئ َ
اب ال َّر ُج ِل يُ َو ِّ
-35بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جو اپنے ساتھی کو وضو کرائے
www.islamicurdubooks.com 171
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر181 :
$ولَى اب ِْن ُونَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ مْ $ َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَ ِزي ُد ب ُْن هَار َ
ض $ى ب فَقَ َ اض ِم ْن َع َرفةَ َعَ $د َل ِإلَى ِّ
الش ْ $ع ِ سَ ،ع ْنُ أ َسا َمةَ ب ِْن َز ْي ٍدَ" ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ َّما َأفَ َ َعبَّا ٍ
صلَّى َأ َما َم َ
ك". صلِّي ؟ فَقَا َلْ :ال ُم َ ضُأ ،فَقُ ْل ُ
ت :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،أتُ َ َحا َجتَهُ ،قَا َل ُأ َسا َمةُ ب ُْن َز ْي ٍد :فَ َج َع ْل ُ
ت َأصُبُّ َعلَ ْي ِه َويَتَ َو َّ
$ی بن عقبہ س$$ے ،وہ
$یی س$$ے خ$$بر دی ،وہ موسٰ $
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم کو یزید بن ہ$$ارون نے یحٰ $
ک$$ریب ابن عب$$اس کے آزاد ک$$ردہ غالم س$$ے ،وہ اس$$امہ بن زید س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم جب ع$$رفہ س$$ے ل$$وٹے ،تو( پہ$$اڑ کی) گھ$$اٹی کی ج$$انب م$$ڑ گ$$ئے ،اور رف$$ع ح$$اجت کی۔ اس$$امہ کہ$$تے ہیں کہ
پھر( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا اور) میں آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے( اعض$$اء) پ$$ر پ$$انی ڈال$$نے لگ$$ا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم وضو فرماتے رہے۔ میں نے کہا یا رسول ہللا! آپ( اب) نماز پ$$ڑھیں گے؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا نماز کا مقام تمہارے سامنے( یعنی مزدلفہ میں) ہے۔ وہاں نماز پڑھی جائے گی۔
حدیث نمبر182 :
ْت يَحْ يَى ب َْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ سْ $ع ُد ب ُْن ِإ ْبَ $را ِهي َم، َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ب ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ِّثَ ،ع ْنْ ال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْ $عبَةََ" ، أنَّهُ َكَ $
$ان َأنَّنَافِ َع ب َْن ُجبَي ِْر ب ِْن ُم ْ
ط ِع ٍمَ أ ْخبَ َرهَُ ،أنَّهُ َس ِم َع عُرْ َوةَ ب َْن ْال ُم ِغي َر ِة ب ِْن ُش ْعبَةَ يُ َحد ُ
ص$بُّ ْال َم$$ا َء َعلَ ْيِ $ه َوهَُ $و
ب لِ َحا َجٍ $ة لَ$هَُ ،وَأ َّن ُم ِغ$$ي َرةَ َج َعَ $ل يَ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َسفَ ٍرَ ،وَأنَّهُ َذهَ َ
ُول هَّللا ِ َ
َم َع َرس ِ
ضُأ ،فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ َويَ َد ْي ِه َو َم َس َح بِ َرْأ ِس ِه َو َم َس َح َعلَى ْال ُخفَّي ِْن"$.
يَتَ َو َّ
$یی بن
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عب$$دالوہاب نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا میں نے یحٰ $
سعید سے سنا ،انہوں نے کہا مجھے سعد بن ابراہیم نے نافع بن جبیر بن مطعم سے بتالیا۔ انہوں نے عروہ بن مغ$$یرہ
بن شعبہ سے سنا ،وہ مغیرہ بن شعبہ رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ وہ ایک سفر میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وس$$لم کے س$$اتھ تھے۔( وہ$$اں) آپ رف$$ع ح$$اجت $کے ل$$یے تش$$ریف لے گ$$ئے(جب آپ واپس آئے ،آپ ص$$لی ہللا علیہ
وس$$لم نے وض$$و ش$$روع کی$$ا) ت$و مغ$یرہ بن ش$عبہ آپ کے( اعض$$اء وض$$و) پ$ر پ$انی ڈال$نے لگے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم وضو کر رہے تھے آپ نے اپنے منہ اور ہاتھوں کو دھویا ،سر کا مسح کیا اور موزوں پر مسح کیا۔
www.islamicurdubooks.com 172
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ث َو َغ ْي ِر ِه:
اب قِ َرا َء ِة ا ْلقُ ْرآ ِن بَ ْع َد ا ْل َح َد ِ
-36بَ ُ
باب :بےوضو ہونے کی حالت $میں تالوت قرآن کرنا وغیرہ اور جو جائز ہیں ان کا بیان
ض $و ٍءَ .وقَ$$ا َل َح َّما ٌد َع ْن $القِ َرا َء ِة فِي ْال َح َّم ِامَ ،وبِ َك ْت ِ
ب الرِّ َس $الَ ِة َعلَى َغ ْيِ $
$ر ُو ُ ص $و ٌر َع ْن ِإ ْبَ $را ِهي َم الَ بَ ْ$أ َ
س بِْ $ َوقَ$$ا َل َم ْن ُ
ان َعلَ ْي ِه ْم ِإ َزا ٌر فَ َسلِّ ْمَ ،وِإالَّ فَالَ تُ َسلِّ ْم.
ِإ ْب َرا ِهي َم ِإ ْن َك َ
منصور نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ حم$$ام( غس$$ل خ$$انہ) میں تالوت ق$$رآن میں کچھ ح$$رج نہیں ،اس$$ی ط$$رح بغ$$یر
وضو خط لکھنے میں( بھی)کچھ حرج $نہیں اور حماد نے ابراہیم سے نقل کیا ہے کہ اگ$$ر اس( حم$$ام والے آدمی کے
بدن) پر تہ بند ہو تو اس کو سالم کرو ،اور اگر( تہ بند) نہ ہو تو سالم مت کرو۔
حدیث نمبر183 :
www.islamicurdubooks.com 173
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
دی کہ انہوں نے ایک رات رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ $اور اپنی خالہ میمونہ رضی ہللا عنہا کے
گھر میں گزاری۔( وہ فرماتے ہیں کہ) میں تکیہ کے عرض( یعنی گوشہ) کی طرف لیٹ گیا اور رسول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم اور آپ کی اہلیہ نے( معمول کے مطابق) تکیہ کی لمبائی پر( سر رکھ ک$$ر) آرام فرمایا۔ $رس$$ول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم سوتے رہے اور جب آدھی رات ہو گئی یا اس سے کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد آپ بی$$دار ہ$$وئے اور
اپنے ہاتھوں سے اپنی نیند کو دور کرنے کے لیے آنکھیں ملنے لگے۔ پھر آپ نے س$$ورۃ آل عم$$ران کی آخ$$ری دس
آیتیں پڑھیں ،پھر ایک مشکیزہ کے پاس جو( چھت میں) لٹکا ہ$وا تھ$$ا آپ کھ$$ڑے ہ$و گ$ئے اور اس س$ے وض$و کی$ا،
خوب اچھی طرح ،پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما کہتے ہیں میں نے بھی کھڑے ہو
کر اسی طرح کیا ،جس طرح آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا تھا۔ پھر جا ک$$ر میں بھی آپ کے پہل$وئے مب$$ارک
میں کھڑا ہو گیا۔ آپ نے اپنا داہنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا دایاں کان پکڑ ک$$ر اس$$ے م$$روڑنے لگے۔ پھ$$ر آپ
نے دو رکعتیں پڑھیں۔ اس کے بعد پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ پھ$$ر دو رکع$$تیں ،پھ$$ر دو رکع$$تیں،
پھر دو رکعتیں پڑھ کر اس کے بعد آپ نے وتر پڑھا اور لیٹ گئے ،پھر جب مؤذن آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس
آیا ،تو آپ نے اٹھ کر دو رکعت معمولی(طور پر) پڑھیں۔ پھر باہر تشریف ال کر صبح کی نماز پڑھی۔
ت َأبِي بَ ْك ٍر،
اط َمةََ ، ع ْن َج َّدتِهَاَ أ ْس َما َء بِ ْن ِ
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْن ا ْم َرَأتِ ِه فَ ِ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ُص$$لُّ َ
ونَ ،وِإ َذا ِه َي ت ال َّش ْمسُ ،فَِإ َذا النَّاسُ قِيَا ٌم ي َ ين َخ َسفَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َ
ْت َعاِئ َشةَ َز ْو َج النَّبِ ِّي َ تَ :أتَي َُأنَّهَا قَالَ ْ
ت َأيْ نَ َع ْم،
ت :آيَ$ةٌ ،فََأ َش$ا َر ْ
ان هَّللا ِ ،فَقُ ْل ُ
تُ :سْ $ب َح َالسَ $ما ِءَ ،وقَ$$الَ ْ
ت بِيَ ِدهَا نَحْ َو َّ اس ؟ فََأ َشا َر ْ
تَ :ما لِلنَّ ِ صلِّي ،فَقُ ْل ُقَاِئ َمةٌ تُ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َح ِمَ $د
ف َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص َر َق َرْأ ِسي َما ًء ،فَلَ َّما ا ْن َ ت َأصُبُّ فَ ْو َ ت َحتَّى تَ َجاَّل نِي ْال َغ ْش ُي َو َج َع ْل ُفَقُ ْم ُ
ي ت لَ ْم َأ َرهُ ِإاَّل قَ ْد َرَأ ْيتُهُ فِي َمقَا ِمي هَ َذا َحتَّى ْال َجنَّةَ َوالنَّا َرَ ،ولَقَ ْد ُأ ِ
وح َي ِإلَ َّ هَّللا َ َوَأ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َلَ " :ما ِم ْن َش ْي ٍء ُك ْن ُ
www.islamicurdubooks.com 174
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ت َأ ْس َما ُء :يُْ$ؤ تَى َأ َحُ $د ُك ْم ،فَيُقَ$$ا ُل لَ$هُ َم$$ا
ك ،قَالَ ْ َّال اَل َأ ْد ِري َأ َّ
ي َذلِ َ ُور ِم ْث َل َأ ْو قَ ِريبًا ِم ْن فِ ْتنَ ِة ال َّدج ِ
ون فِي ْالقُب ِ َأنَّ ُك ْم تُ ْفتَنُ َ
ت َأ ْسَ $ما ُء :فَيَقُ$$و ُل هَُ $و ُم َح َّم ٌد َر ُس$و ُل هَّللا ِ َجا َءنَ$$ا
ك ،قَالَ ْ ك بِهَ َذا ال َّرج ُِل ؟ فََأ َّما ْال ُمْؤ ِم ُن َأ ِو ْال ُموقِ ُن اَل َأ ْد ِري َأ َّ
ي َذلِ َ ِع ْل ُم َ
ق َأ ِو ْال ُمرْ تَ$$ابُ اَل
ت لَ ُمْؤ ِمنً$$اَ ،وَأ َّما ْال ُمنَ$$افِ ُ ت َو ْالهُ َدى فََأ َج ْبنَا َوآ َمنَّا َواتَّبَ ْعنَا ،فَيُقَا ُل لَهُ َ
صالِحًا :فَقَْ $د َعلِ ْمنَ$$ا ِإ ْن ُك ْن َ بِ ْالبَيِّنَا ِ
ون َش ْيًئا فَقُ ْلتُهُ".
اس يَقُولُ َ ْت النَّ َت َأ ْس َما ُء :فَيَقُو ُل اَل َأ ْد ِري َس ِمع ُ ك ،قَالَ ْ
ي َذلِ َ َأ ْد ِري َأ َّ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،کہا مجھ سے مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے نقل کیا ،وہ اپنی بی$$وی ف$$اطمہ
سے ،وہ اپنی دادی اسماء بنت ابی بکر سے روایت کرتی ہیں ،وہ کہتی ہیں کہ میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی
زوجہ محترمہ عائشہ رضی ہللا عنہا کے پاس ایسے وقت آئی جب کہ سورج کو گہن لگ رہا تھا اور لوگ کھڑے ہو
کر نماز پڑھ رہے تھے ،کیا دیکھتی ہوں وہ بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہی ہیں۔ میں نے کہا کہ لوگ$$وں ک$$و کی$$ا ہ$$و
گی$$ا ہے؟ ت$$و انہ$$وں نے اپ$$نے ہ$$اتھ س$$ے آس$$مان کی ط$$رف اش$$ارہ ک$$ر کے کہ$$ا ،س$$بحان ہللا! میں نے کہا( کی$$ا
یہ) کوئی(خاص) نشانی ہے؟ تو انہوں نے اشارے سے کہا کہ ہاں۔ تو میں بھی آپ کے ساتھ نماز کے لیے کھڑی ہو
گئی۔( آپ نے اتنا فرمایا کہ)مجھ پ$$ر غش$$ی ط$$اری ہ$ونے لگی اور میں اپ$نے س$$ر پ$$ر پ$$انی ڈال$$نے لگی۔ جب رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے ہللا کی حمد و ثن$$ا بی$$ان کی اور فرمایا ،آج ک$$وئی چ$$یز ایس$$ی
$تی کہ جنت اور دوزخ ک$$و بھی دیکھ لی$$ا۔ اور مجھ پ$$ر یہ
نہیں رہی جس کو میں نے اپنی اسی جگہ نہ دیکھ لی$$ا ہ$$و حٰ $
وحی کی گئی ہے کہ تم لوگوں کو قبروں میں آزمایا جائے گا۔ دجال جیسی آزمائش یا اس کے قریب قریب۔ ( راوی کا
بیان ہے کہ) میں نہیں جانتی کہ اسماء نے کون سا لفظ کہا۔ تم میں سے ہر ایک کے پ$$اس( ہللا کے فرش$$تے) بھیجے
جائیں گے اور اس سے کہا جائے گا کہ تمہ$$ارا اس ش$$خص( یع$$نی محم$$د ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ) کے ب$$ارے میں کی$$ا
خیال ہے؟ پھر اسماء نے لفظ ایماندار کہا یا یقین رکھنے واال کہا۔ مجھے یاد نہیں۔( بہرح$$ال $وہ ش$$خص) کہے گ$$ا کہ
محمد صلی ہللا علیہ وسلم ہللا کے سچے رسول ہیں۔ وہ ہم$$ارے پ$اس نش$$انیاں اور ہ$دایت کی روش$نی لے ک$$ر آئے۔ ہم
نے( اسے) قبول کیا ،ایمان الئے ،اور( آپ کا) اتباع کیا۔ پھر( اس سے) کہہ دیا جائے گا تو سو جا درحالیکہ تو م$$رد
صالح ہے اور ہم جانتے تھے کہ تو مومن ہے۔ اور بہرحال منافق یا شکی آدمی ،اسماء نے کون س$$ا لف$$ظ کہ$$ا مجھے
یاد نہیں۔( جب اس سے پوچھا جائے گا)کہے گا کہ میں( کچھ) نہیں جانت$$ا ،میں نے لوگ$$وں ک$$و ج$$و کہ$$تے س$$نا ،وہی
میں نے بھی کہہ دیا۔
www.islamicurdubooks.com 175
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ح ال َّرْأ ِ
س ُكلِّ ِه: س ِ
اب َم ْ
-38بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ پورے سر کا مسح کرنا ضروری ہے
$ل تَ ْم َسُ $ح َعلَى َرْأ ِس$هَاَ .و ُسِ$ئ َل َمالٌِ $
ك ب ْال َمرْ َأةُ بِ َم ْن ِزلَِ $ة ال َّر ُجِ $
وس ُك ْمَ .وقَا َل اب ُْن ْال ُم َسيَّ ِ
لِقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :وا ْم َسحُوا بِ ُر ُء ِ
ث َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍد.
س فَاحْ تَ َّج بِ َح ِدي ِ َأيُجْ زُئ َأ ْن يَ ْم َس َح بَع َ ْأ
ْض ال َّر ِ ِ
تعالی کا ارشاد ہے کہ اپنے سروں کا مسح کرو۔ اور ابن مسیب نے کہا ہے کہ سر ک$$ا مس$$ح ک$$رنے میں
ٰ کیونکہ ہللا
عورت مرد کی طرح ہے۔ وہ( بھی) اپنے سر کا مسح کرے۔ امام مالک رحمہ ہللا سے پوچھ$$ا گی$$ا کہ کی$$ا کچھ حص$$ہ
سر کا مسح کرنا کافی ہے؟ تو انہوں نے دلیل میں عبدہللا بن زید کی( یہ) حدیث پیش کی ،یع$نی پ$ورے س$ر ک$$ا مس$ح
کرنا چاہیے۔
حدیث نمبر185 :
ازنِ ِّيَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أ َّن َر ُجاًل قَ$$ا َل لِ َع ْبِ $د هَّللا ِ كَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن يَحْ يَى ْال َم ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ضُ$أ ؟ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يَتَ َو َّ
$ان َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ $ف َكَ $$ريَنِي َك ْيَ $ $رو ب ِْن يَحْ يَىَ :أتَ ْس$تَ ِطي ُع َأ ْن تُِ $ ب ِْن َز ْي ٍد َوهُ َو َجُّ $د َع ْمِ $
اس$تَ ْنثَ َر ثَاَل ثً$$ا ،ثُ َّم َغ َسَ $ل ض َو ْ ضَ $م َفَقَا َلَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َز ْي ٍد : نَ َع ْم" ،فَ َد َعا بِ َما ٍء ،فََأ ْف َر َغ َعلَى يََ $دهُ فَ َغ َسَ $ل َمَّ $رتَي ِْن ،ثُ َّم َم ْ
َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َغ َس َل يَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْن ِإلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن ،ثُ َّم َم َس َح َرْأ َسهُ بِيَ َد ْي ِه فََأ ْقبَ َل بِ ِه َم$$ا َوَأ ْدبَ َ $ر بَ َ $دَأ بِ ُمقَ َّ $د ِم َرْأ ِس ِ $ه
ان الَّ ِذي بَ َدَأ ِم ْنهُ ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه".
ب بِ ِه َما ِإلَى قَفَاهُ ثُ َّم َر َّدهُ َما ِإلَى ْال َم َك ِ
َحتَّى َذهَ َ
$یی الم$$ازنی س$$ے خ$$بر دی ،وہ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے عمرو بن یحٰ $
$یی کے دادا ہیں ،س$$ے
اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے عبدہللا بن زید رضی ہللا عنہ جو عم$$رو بن یحٰ $
پوچھا کہ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے کس ط$$رح وض$$و کی$$ا ہے؟ عب$$دہللا بن
زید رضی ہللا عنہ نے کہا کہ ہاں! پھر انہوں نے پانی کا برتن منگوایا پہلے پانی اپنے ہ$$اتھوں پ$$ر ڈاال اور دو م$$رتبہ
ہاتھ دھوئے۔ پھر تین مرتبہ کلی کی ،تین بار ناک صاف کی ،پھر تین دفعہ اپن$ا چہ$رہ دھویا۔ پھ$ر کہ$نیوں ت$ک اپ$نے
دون$$وں ہ$$اتھ دو دو م$$رتبہ دھوئے۔ پھ$$ر اپ$$نے دون$$وں ہ$$اتھوں س$$ے اپ$$نے س$$ر ک$$ا مس$$ح کی$$ا۔ اس ط$$ور پ$$ر اپ$$نے
www.islamicurdubooks.com 176
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہاتھ( پہلے) آگے الئے پھر پیچھے لے گئے۔( مسح) سر کے ابتدائی حصے سے ش$$روع کی$$ا۔ پھ$$ر دون$$وں ہ$$اتھ گ$$دی
تک لے جا کر وہیں واپس الئے جہاں سے( مسح) شروع کیا تھا ،پھر اپنے پیر دھوئے۔
اب َغ ْ
س ِل ال ِّر ْجلَ ْي ِن ِإلَى ا ْل َك ْعبَ ْي ِن: -39بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ ٹخنوں تک پاؤں دھونا ضروری ہے
حدیث نمبر186 :
ت َع ْم َرو ب َْن َأبِي َح َسٍ $ن َسَ$أ َلَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َز ْيٍ $د،
َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ش ِه ْد ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم، ضَ$أ لَهُ ْم ُو ُ
ض$و َء النَّبِ ِّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ فَ َد َعا بِتَ ْو ٍر ِم ْن َم$$ا ٍء ،فَتَ َو َّ
َع ْن ُوضُو ِء النَّبِ ِّي َ
اس$تَ ْنثَ َر ثَاَل َ
ث َغ َرفَ$$ا ٍ
ت، ق َو ْ "فََأ ْكفََأ َعلَى يَ ِد ِه ِم َن التَّ ْو ِر فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي التَّ ْو ِر فَ َمضْ َم َ
ض َوا ْستَ ْن َشَ $
ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن ِإلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن َم َّرتَي ِْن ،ثُ َّم َأ ْد َخَ $ل يََ $دهُ فَ َم َسَ $ح َرْأ َس$هُ
اح َدةً ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه ِإلَى ْال َك ْعبَي ِْن".
فََأ ْقبَ َل بِ ِه َما َوَأ ْدبَ َر َم َّرةً َو ِ
$ی نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے وہیب نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے عم$$رو س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے
ہم س$$ے موسٰ $
(یحیی) سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میری موجودگی میں عمرو بن حس$$ن نے عب$$دہللا بن زید رض$$ی ہللا عنہ
ٰ باپ
س$$ے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے وض$$و کے ب$$ارے میں پوچھ$$ا ت$$و انہ$$وں نے پ$$انی ک$$ا طش$$ت منگوایا اور
ان( پوچھنے والوں) کے لیے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا سا وضو کیا۔( پہلے طشت سے)اپنے ہاتھوں پ$$ر پ$$انی
گرایا۔ پھر تین بار ہاتھ دھوئے ،پھر اپن$$ا ہ$اتھ طش$$ت میں ڈاال( اور پ$انی لی$$ا) پھ$$ر کلی کی ،ن$$اک میں پ$$انی ڈاال ،ن$اک
صاف کی ،تین چلوؤں سے ،پھر اپنا ہاتھ طشت میں ڈاال اور تین مرتبہ منہ دھویا۔ پھر اپنے دونوں ہ$$اتھ کہ$$نیوں ت$$ک
دو بار دھوئے۔ پھر اپنا ہاتھ طشت میں ڈاال اور سر کا مسح کیا۔( پہلے) آگے الئے پھ$ر پیچھے لے گ$ئے ،ایک ب$ار۔
پھر ٹخنوں تک اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔
ضو ِء النَّا ِ
س: ستِ ْع َما ِل فَ ْ
ض ِل َو ُ اب ا ْ
-40بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 177
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر187 :
حدیث نمبر188 :
www.islamicurdubooks.com 178
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر189 :
حَ ، ع ِن اب ِْن َحَّ $دثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَ ْعقُ$$وبُ ب ُْن ِإ ْب َ $را ِهي َم ب ِْن َس ْ $ع ٍد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبِيَ ، ع ْنَ
ص $الِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َم فِي َوجْ ِهِ $هَ ،وهَُ $و
يع ، قَا َلَ :وهُ َو الَّ ِذي َم ّج َرسُو ُل هَّللا ِ َ َأ
ب ، قَا َلْ :خبَ َرنِيَ محْ ُمو ُد ب ُْن ال َّربِ ِ ِشهَا ٍ
ضَأ النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ احبَهَُ " ،وِإ َذا تَ َو َّ
ص ِاح ٍد ِم ْنهُ َما َ
ق ُكلُّ َو ِ ُغاَل ٌم ِم ْن بِْئ ِر ِه ْمَ ،وقَا َل عُرْ َوةَُ : ع ْنْ ال ِم ْس َو ِرَ و َغي ِْر ِه يُ َ
ص ِّد ُ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكا ُدوا يَ ْقتَتِلُ َ
ون َعلَى َوضُوِئ ِه".
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے ،کہا ہم سے میرے ب$$اپ نے ،انہ$$وں نے
صالح سے سنا۔ انہوں نے ابن شہاب سے ،کہا انہیں محمود بن الربیع نے خبر دی ،ابن شہاب کہ$$تے ہیں محم$$ود وہی
ہیں کہ جب وہ چھوٹے تھے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ان ہی کے کنویں( کے پانی) س$$ے ان کے منہ میں
کلی ڈالی تھی اور عروہ نے اسی حدیث کو مس$$ور وغ$$یرہ س$$ے بھی روایت کی$$ا ہے اور ہ$$ر ایک( راوی) ان دون$$وں
میں سے ایک دوسرے کی تصدیق کرتے ہیں کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم وض$$و فرم$$اتے ت$$و آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے بچے ہوئے وضو کے پانی پر صحابہ رضی ہللا عنہم جھگڑنے کے قریب ہو جاتے تھے۔
اب:
40م -بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر190 :
ب ب َْن يَ ِزيَ $د، س ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ح$$اتِ ُم ب ُْن ِإ ْسَ $ما ِعي َلَ ، ع ْنْ ال َج ْعِ $د ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْتَّ
الس$اِئ َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن يُونُ َ
ت" :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إ َّن اب َْن ُأ ْختِي َو ِج ٌع فَ َم َس َ $ح َرْأ ِس $ي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالَ ْ يَقُولَُ :ذهَبَ ْ
ت بِي َخالَتِي ِإلَى النَّبِ ِّي َ
ت ِإلَى َخاتَ ِم النُّبُ َّ $و ِة بَي َْن َكتِفَ ْيِ $ه ِم ْثَ $ل ت َخ ْل َ
ف ظَه ِْر ِه ،فَنَظَرْ ُ ضَأ فَ َش ِرب ُ
ْت ِم ْن َوضُوِئ ِه ،ثُ َّم قُ ْم ُ َو َد َعا لِي بِ ْالبَ َر َك ِة ،ثُ َّم تَ َو َّ
ِزرِّ ْال َح َجلَ ِة".
ہم سے عبدالرحمٰ ن بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ح$$اتم بن اس$$ماعیل نے جع$$د کے واس$$طے س$$ے بی$$ان
کیا ،کہا انہوں نے سائب بن یزید سے سنا ،وہ کہتے تھے کہ م$$یری خ$$الہ مجھے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی
www.islamicurdubooks.com 179
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
خدمت میں لے گئیں اور عرض کیا کہ یا رسول ہللا! میرا یہ بھانجا بیمار ہے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے میرے س$$ر
پر اپنا ہاتھ پھیرا اور م$یرے ل$یے ب$رکت کی دع$ا فرم$ائی ،پھ$ر آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے وض$و کی$ا اور میں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی پیا۔ پھر میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی کم$$ر کے پیچھے کھ$$ڑا ہ$$و
گیا اور میں نے مہر نبوت دیکھی ج$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے مون$ڈھوں کے درمی$$ان ایس$$ی تھی جیس$$ے چھ$$پر
کھٹ کی گھنڈی۔( یا کبوتر کا انڈا)۔
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ ع ْب ِ $د هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍ $دَ" ، أنَّهُ
ك ثَاَل ثً$$ا ،فَ َغ َس َ $ل يَ َد ْيِ $ه ق ِم ْن َكفَّ ٍة َو ِ
اح َد ٍة فَفَ َع َل َذلِ َ ض َوا ْستَ ْن َش ََأ ْف َر َغ ِم َن اِإْل نَا ِء َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما ،ثُ َّم َغ َس َل َأ ْو َمضْ َم َ
ض $و ُء ِإلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْنَ ،و َم َس َح بِ َرْأ ِس ِه َما َأ ْقبَ َل َو َما َأ ْدبَ َرَ ،و َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه ِإلَى ْال َك ْعبَي ِْن ،ثُ َّم قَ$$ا َل :هَ َكَ $ذا ُو ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
یح$یی نے اپ$نے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہ$وں نے کہ$ا ہم س$ے خال$$د بن عب$دہللا نے بی$$ان کی$ا ،ان س$ے عم$$رو بن
(یحیی) کے واس$$طے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ عب$$دہللا بن زید رض$$ی ہللا عنہ س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں کہ( وض$$و ک$$رتے
ٰ باپ
وقت) انہوں نے برتن سے( پہلے) اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈاال۔ پھر انہیں دھویا۔ پھر دھویا۔( یا یوں کہ$$ا کہ) کلی
کی اور ناک میں ایک چلو سے پانی ڈاال۔ اور تین مرتبہ اسی طرح کیا۔ پھر تین مرتبہ اپن$$ا چہ$$رہ دھویا پھ$$ر کہ$$نیوں
تک اپنے دونوں ہاتھ دو دو بار دھوئے۔ پھر سر کا مسح کیا۔ اگلی جانب اور پچھلی ج$$انب ک$$ا اور ٹخن$$وں ت$$ک اپ$$نے
دونوں پاؤں دھوئے ،پھر کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا وضو اسی طرح ہوا کرتا تھا۔
ح ال َّرْأ ِ
س َم َّرةً: س ِ
اب َم ْ
-42بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 180
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْم $رُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ :شِ $ه ْد ُ
ت َع ْمَ $رو ب َْن َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ض َ$أ لَهُ ْم ،فَ َكفَ َ$أ َأبِي َح َس ٍن َسَأ َلَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َز ْي ٍدَ ، ع ِن ُوضُو ِء النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟"فَ َد َعا بِتَ ْو ٍر ِم ْن َما ٍء فَتَ َو َّ
ت ِم ْن َم$$ا ٍء ،ثُ َّم ث َغ َرفَ$$ا ٍ اس $تَ ْنثَ َر ثَاَل ثً$$ا بِثَاَل ِ
ق َو ْ ض َوا ْستَ ْن َش َ َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اِإْل نَا ِء فَ َمضْ َم َ
َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اِإْل نَا ِء فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اِإْل نَا ِء فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه ِإلَى ْال ِمرْ فَقَي ِْن َمَّ $رتَي ِْن َمَّ $رتَي ِْن ،ثُ َّم َأ ْد َخَ $ل
يَ َدهُ فِي اِإْل نَا ِء فَ َم َس َح بِ َرْأ ِس ِه فََأ ْقبَ َل بِيَ َد ْي ِه َوَأ ْدبَ َر بِ ِه َما ،ثُ َّم َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فِي اِإْل نَا ِء فَ َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه" ،و َح َّدثَنَاُ م َ
وس$ى ، قَ$ا َل:
َح َّدثَنَا ُوهَيْبٌ ، قَا َلَ :م َس َح َرْأ َسهُ َم َّرةً.
$یی نے اپ$$نے
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے وہیب نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے عم$$رو بن یحٰ $
(یحیی) کے واسطے سے بیان کی$$ا ،وہ کہ$$تے ہیں کہ م$$یری موج$$ودگی میں عم$$رو بن حس$$ن نے عب$$دہللا بن زید
ٰ باپ
رضی ہللا عنہ سے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے وضو کے بارے میں پوچھا۔ ت$$و عب$$دہللا بن زید رض$$ی ہللا عنہ
نے پانی کا ایک طشت منگوایا ،پھر ان( لوگوں) کے دکھانے کے لیے وضو(شروع) کیا۔( پہلے) طش$$ت س$$ے اپ$$نے
ہاتھوں پر پانی گرایا۔ پھر انہیں تین بار دھویا۔ پھر اپنا ہاتھ ب$$رتن کے ان$$در ڈاال ،پھ$$ر کلی کی اور ن$$اک میں پ$$انی ڈال
کر ناک صاف کی ،تین چلوؤں سے تین دفعہ۔ پھر اپنا ہاتھ برتن کے اندر ڈاال اور اپ$$نے منہ ک$$و تین ب$$ار دھویا۔ پھ$$ر
اپن$$ا ہ$$اتھ ب$$رتن کے ان$$در ڈاال اور دون$$وں ہ$$اتھ کہ$$نیوں ت$$ک دو دو ب$$ار دھوئے( پھ$$ر) س$$ر پ$$ر مس$$ح کی$$ا اس ط$$رح
کہ( پہلے) آگے کی طرف اپنا ہاتھ الئے پھر پیچھے کی طرف لے گئے۔ پھر برتن میں اپنا ہاتھ ڈاال اور اپنے دون$$وں
موسی نے ،ان سے وہیب نے بیان کیا کہ آپ نے سر ک$$ا مس$$ح ایک دفعہ
ٰ پاؤں دھوئے( دوسری روایت میں) ہم سے
کیا۔
www.islamicurdubooks.com 181
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عمر رضی ہللا عنہ نے گرم پانی سے اور عیسائی عورت کے گھر کے پانی سے وضو کیا۔
حدیث نمبر193 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، أنَّهُ قَا َلَ " :ك َ
ان الرِّ َجا ُل َوالنِّ َس $ا ُء ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َج ِميعًا".
ُول هَّللا ِ َ ضُئ َ
ون فِي َز َم ِ
ان َرس ِ يَتَ َو َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم کو مالک نے نافع سے خبر دی ،وہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے
روایت ک$$رتے ہیں۔ وہ فرم$$اتے ہیں کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$$لم کے زم$انے میں ع$ورت اور م$رد س$ب ایک
ساتھ( ایک ہی برتن سے) وضو کیا کرتے تھے۔(یعنی وہ مرد اور عورتیں جو ایک دوسرے کے محرم ہوتے)۔
ص $لَّى َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ جابِرًا ، يَقُولَُ :جا َء َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ
ت ،فَقُ ْل ُ
ت :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ، ض$وِئ ِه" ،فَ َعقَ ْل ُ ضَأ َو َ
صبَّ َعلَ َّ
ي ِم ْن َو ُ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَعُو ُدنِي َوَأنَا َم ِريضٌ اَل َأ ْعقِلُ" ،فَتَ َو َّ
www.islamicurdubooks.com 182
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب َوا ْل ِح َج َ
ار ِة: ح َوا ْل َخ َ
ش ِ ب َوا ْلقَ َد ِ ضو ِء فِي ا ْل ِم ْخ َ
ض ِ س ِل َوا ْل ُو ُ
اب ا ْل ُغ ْ
-45بَ ُ
باب :لگن ،پیالے ،لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر195 :
حدیث نمبر196 :
ص$لَّى
ي َ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْيٍ $دَ ، ع ْنَ أبِي بُ$$رْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُم َ
وس$ىَ" ، أ ّن النَّبِ َّ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َعا بِقَ َد ٍ
ح فِي ِه َما ٌء فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه َو َوجْ هَهُ فِي ِه َو َم َّج فِي ِه".
ہم سے محمد بن العالء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ نے برید کے واسطے سے بی$$ان کی$$ا ،وہ اب$$وبردہ
ابوموسی رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک پی$$الہ منگایا جس
ٰ سے ،وہ
میں پانی تھا۔ پھر اس میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دون$وں ہ$اتھوں اور چہ$رے ک$و دھویا اور اس$ی میں کلی
کی۔
www.islamicurdubooks.com 183
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر197 :
يز ب ُْن َأبِي َسلَ َمةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عبِْ $$د
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
ضَأ فَ َغ َس َل َوجْ هَ $هُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فََأ ْخ َرجْ نَا لَهُ َما ًء فِي تَ ْو ٍر ِم ْن ُ
ص ْف ٍر ،فَتَ َو َّ هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍد ، قَا َلَ" :أتَى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ثَاَل ثًا َويَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْنَ ،و َم َس َح بِ َرْأ ِس ِه فََأ ْقبَ َل بِ ِه َوَأ ْدبَ َرَ ،و َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه".
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے عب$$دالعزیز بن ابی س$$لمہ نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے عم$$رو بن
یحیی نے اپنے ب$$اپ کے واس$$طے س$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ عب$$دہللا بن زید س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں ،وہ کہ$$تے ہیں کہ رس$$ول
ٰ
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( ہمارے گھر) تش$$ریف الئے ،ہم نے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ل$$یے ت$$انبے کے ب$$رتن میں
پانی نکاال۔( اس سے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا۔ تین بار چہرہ $دھویا ،دو دو بار ہ$$اتھ دھوئے اور س$$ر ک$$ا
مسح کیا۔( اس طرح کہ) پہلے آگے کی طرف( ہاتھ) الئے۔ پھر پیچھے کی جانب لے گئے اور پیر دھوئے۔
حدیث نمبر198 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةََ ، أ َّنَ عاِئ َشةَ،
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ْنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
اس $تَْأ َذ َن َأ ْز َوا َج $هُ فِي َأ ْن يُ َم $ر َ
َّض فِي بَ ْيتِي ،فَ َ$أ ِذ َّن لَ $هُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْشتَ َّد بِ ِه َو َج ُعهُ ْ
ت" :لَ َّما ثَقُ َل النَّبِ ُّي َ
قَالَ ْ
$ل آ َخَ $ر ،قَ$$ا َل ُعبَ ْيُ $د هَّللا ِ:س َو َر ُجٍ $ $ط ِرجْ اَل هُ فِي اَأْلرْ ِ
ض بَي َْن َعبَّا ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم بَي َْن َر ُجلَي ِْن تَ ُخُّ $
فَ َخ َر َج النَّبِ ُّي َ
ضَ $ي هَّللا ُ ت َعاِئ َش$ةُ َر ِ س ،فَقَا َلَ :أتَ ْد ِري َم ِن ال َّر ُج ُل اآْل َخ ُر ؟ قُ ْل ُ
ت :اَل ،قَا َل :هُ َو َعلِ ُّيَ ،و َكانَ ْ ت َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍفََأ ْخبَرْ ُ
ب لَ ْمي ِم ْن َس$ب ِْع قَِ $ر ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل بَ ْع َد َما َد َخ َل بَ ْيتَهُ َو ْ
اش$تَ َّد َو َج ُع $هُ :هَ ِريقُ$$وا َعلَ َّ ي َ ِّثَ ،أ َّن النَّبِ َّ َع ْنهَا تُ َحد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َم ،ثُ َّم طَفِ ْقنَ$$ا
ج النَّبِ ِّي َ
صةََ :ز ْو ِ ب لِ َح ْف َ ض ٍ س فِي ِم ْخ َ اسَ ،وُأجْ لِ َ تُحْ لَلْ َأ ْو ِكيَتُه َُّن لَ َعلِّيَ ،أ ْعهَ ُد ِإلَى النَّ ِ
اس". ق ي ُِشي ُر ِإلَ ْينَا َأ ْن قَ ْد فَ َع ْلتُ َّن ،ثُ َّم َخ َر َج ِإلَى النَّ ِك َحتَّى طَفِ َ نَصُبُّ َعلَ ْي ِه تِ ْل َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے زہ$$ری س$$ے خ$$بر دی ،کہ$$ا مجھے عبی$$دہللا بن عب$دہللا بن عتبہ نے
خبر دی تحقیق عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیم$$ار ہ$$وئے اور آپ ص$$لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 184
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم کی بیماری زیادہ ہو گئی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی( دوس$$ری) بیویوں س$ے اس ب$ات کی اج$ازت
لے لی کہ آپ کی تیم$$ارداری م$$یرے ہی گھ$$ر کی ج$$ائے۔ انہ$$وں نے آپ ک$$و اج$$ازت $دے دی( ،ایک روز) رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم دو آدمیوں کے درمی$$ان( س$$ہارا لے ک$$ر) گھ$$ر س$$ے نکلے۔ آپ کے پ$$اؤں( کم$$زوری کی وجہ
س$$ے) زمین پ$$ر گھس$$ٹتے ج$$اتے تھے ،عب$$اس رض$$ی ہللا عنہ اور ایک آدمی کے درمی$$ان( آپ ب$$اہر) نکلے تھے۔
عبیدہللا( راوی حدیث) کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث عبدہللا بن عباس رض$$ی ہللا عنہم$ا ک$$و س$نائی ،ت$و وہ ب$ولے ،تم
جانتے ہو دوسرا آدمی کون تھ$$ا ،میں نے ع$$رض کی$$ا کہ نہیں۔ کہ$$نے لگے وہ علی رض$$ی ہللا عنہ تھے۔ پھ$$ر عائش$$ہ
رضی ہللا عنہا بیان فرماتی تھیں کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپ$نے گھ$ر میں داخ$ل ہ$وئے اور آپ ص$لی ہللا
علیہ وسلم کا مرض بڑھ گیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میرے اوپر ایسی سات مشکوں ک$$ا پ$$انی ڈال$$و ،جن
کے سربند نہ کھولے گئے ہوں۔ تاکہ میں( سکون کے بعد) لوگوں کو کچھ وص$$یت ک$$روں۔( چن$$انچہ) آپ ک$$و حفص$$ہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی(دوسری) بیوی کے لگن میں( جو تانبے کا تھا) بیٹھ$$ا دیا گی$$ا اور ہم نے آپ پ$$ر ان
مشکوں سے پانی بہانا شروع کیا۔ جب آپ ہم کو اشارہ فرمانے لگے کہ بس اب تم نے اپن$$ا ک$$ام پ$$ورا ک$$ر دیا ت$$و اس
کے بعد آپ لوگوں کے پاس باہر تشریف لے گئے۔
اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء ِم َن التَّ ْو ِر: -46بَ ُ
باب :طشت سے ( پانی لے کر ) وضو کرنے کے بیان میں
حدیث نمبر199 :
$ان َع ِّمي يُ ْكثِ ُ $ر ِم َنان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْمرُو ب ُْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ :كَ $ َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ضُأ ؟"فَ َد َعا بِتَ ْو ٍر ِم ْن َما ٍء ،فَ َكفََأ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َو َّ
ي َ ْف َرَأي َ
ْت النَّبِ َّ ْال ُوضُو ِء ،قَا َل لِ َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َز ْي ٍدَ أ ْخبِرْ نِ ِي َكي َ
احَ $د ٍة ،ثُ َّم
ت ِم ْن غَرْ فٍَ $ة َو ِ ث َم $رَّا ٍ اس$تَ ْنثَ َر ثَاَل َض َو ْ ضَ $م َ ار ،ثُ َّم َأ ْد َخَ $ل يََ $دهُ فِي التَّ ْو ِر فَ َم ْ َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما ثَاَل َ
ث ِم َر ٍ
ت ،ثُ َّم َغ َس َل يَ َد ْي ِه ِإلَى ْال ِم$$رْ فَقَي ِْن َمَّ $رتَي ِْن َمَّ $رتَي ِْن ،ثُ َّم َأ َخَ $ذ بِيَِ $د ِه َم$$ا ًء
ث َمرَّا ٍف بِهَا فَ َغ َس َل َوجْ هَهُ ثَاَل َ َأ ْد َخ َل يَ َدهُ فَا ْغتَ َر َ
ضُأ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َو َّ
ي َ فَ َم َس َح َرْأ َسهُ فََأ ْدبَ َر بِيَد ْي ِه َوَأ ْقبَ َل ،ثُ َّم َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه ،فَقَا َل :هَ َك َذا َرَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
$یی نے اپ$$نے
ہم س$$ے خال$$د بن مخل$$د نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے س$$لیمان نے ،کہ$$ا مجھ س$$ے عم$$رو بن یحٰ $
(یحیی) کے واسطے سے بیان کیا ،وہ کہتے ہیں کہ میرے چچا $بہت زیادہ وضو کیا کرتے تھے( یا یہ کہ وض$$و
ٰ باپ
www.islamicurdubooks.com 185
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں بہت پ$$انی بہ$$اتے تھے) ایک دن انہ$$وں نے عب$$دہللا بن زید رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ$$ا کہ مجھے بتالئ$$یے رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کس طرح وضو کیا کرتے تھے۔ انہوں نے پانی کا ایک طش$$ت منگوایا۔ اس کو( پہلے) اپ$$نے
ہاتھوں پر جھکایا۔ پھر دونوں ہاتھ تین بار دھوئے۔ پھر اپنا ہاتھ طشت میں ڈال کر( پانی لیا اور) ایک چل$$و س$$ے کلی
کی اور تین مرتبہ ناک صاف کی۔ پھر اپنے ہاتھوں سے ایک چلو( پانی) لیا اور تین بار اپنا چہرہ دھویا۔ پھر کہ$$نیوں
تک اپنے دونوں ہاتھ دو دو بار دھوئے۔ پھر ہاتھ میں پانی لے کر اپنے سر کا مسح کیا۔ تو( پہلے اپ$$نے ہ$$اتھ) پیچھے
لے گئے ،پھر آگے کی طرف الئے۔ پھر اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔ اور فرمایا کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا ہے۔
حدیث نمبر200 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َعا بِِإنَا ٍء ِم ْن َما ٍء ،فَُ$$أتِ َي سَ" ، أ َّن النَّبِ َّ
ي َ تَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْن ثَابِ ٍ
ت َأ ْنظُ ُر ِإلَى ْال َما ِء يَ ْنبُ ُع ِم ْن بَي ِْن َأ َ
صابِ ِع ِه ،قَا َل صابِ َعهُ فِي ِه ،قَا َل َأنَسٌ :فَ َج َع ْل ُ
ض َع َأ َ
اح فِي ِه َش ْي ٌء ِم ْن َما ٍء فَ َو َ بِقَ َد ٍ
ح َرحْ َر ٍ
ضَأ َما بَي َْن ال َّس ْب ِع َ
ين ِإلَى الثَّ َمانِ َ
ين". َأنَسٌ :فَ َحزَرْ ُ
ت َم ْن تَ َو َّ
ہم س$$ے مس$$دد نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے حم$$اد نے ،وہ ث$$ابت س$$ے ،وہ انس رض$$ی ہللا عنہ س$$ے روایت ک$$رتے ہیں
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے پانی کا ایک برتن طلب فرمایا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے ایک چوڑے
منہ کا پیالہ الیا گی$$ا جس میں کچھ تھ$$وڑا پ$$انی تھ$$ا ،آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اپ$$نی انگلی$$اں اس میں ڈال دیں۔ انس
کہتے ہیں کہ میں پانی کی طرف دیکھنے لگا۔ پانی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی انگلیوں کے درمیان س$$ے پھ$$وٹ رہ$$ا
تھا۔ انس رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ اس( ایک پیالہ) پانی سے جن لوگ$$وں نے وض$$و کی$$ا ،وہ س$تر)70( س$$ے اسی(
)80تک تھے۔
www.islamicurdubooks.com 186
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر201 :
ضِ $رَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةَ ب ِْن ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْمرُوَ ، ح َّدثَنِيَ أبُ$$و النَّ ْج ْال ِمصْ ِريُّ َ ، ع ْن اب ِْن َو ْه ٍ ْ َأ
َح َّدثَنَا صْ بَ ُغ ب ُْن الفَ َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم"َأنَّهُ َم َسَ $ح َعلَى َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن َأبِي َوقَّا ٍ
صَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ك َشْ $يًئا َسْ $ع ٌد َع ِن النَّبِ ّي َ ْال ُخفَّي ِْن"َ ،وَأ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ سَأ َلُ ع َم َرَ ع ْن َذلِ َ
ك ،فَقَ$$ا َل :نَ َع ْمِ ،إ َذا َحَّ $دثَ َ
َو َسلَّ َم ،فَاَل تَ ْسَألْ َع ْنهُ َغ ْي َرهَُ ،وقَا َلُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ : أ ْخبَ َرنِيَ أبُو النَّضْ ِرَ ، أ َّنَ أبَ$$ا َس$لَ َمةََ أ ْخبََ $رهَُ ،أ ّنَ سْ $عدًاَ ح َّدثَ$هُ،
فَقَا َلُ :ع َم ُر لِ َع ْب ِد هَّللا ِ نَحْ َوهُ.
ہم سے اصبغ ابن الفرج نے بیان کیا ،وہ ابن وہب سے کرتے ہیں ،کہا مجھ سے عم$$رو نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا مجھ س$$ے
ابوالنضر نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن کے واسطے سے نقل کیا ،وہ عبدہللا بن عمر سے ،وہ سعد بن ابی وقاص س$$ے،
وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نق$$ل ک$$رتے ہیں کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے م$$وزوں پ$$ر مس$$ح کی$$ا۔
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اپنے والد ماجد عمر رضی ہللا عنہ سے اس کے بارے میں پوچھ$$ا ت$$و انہ$$وں نے
کہا( سچ ہے اور یاد رکھو) جب تم سے سعد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی کوئی حدیث بیان فرمائیں۔ ت$$و اس کے
موس$ی بن عقبہ کہ$$تے ہیں کہ مجھے ابوالنض$$ر نے
ٰ متعلق ان کے س$وا( کس$$ی) دوس$رے آدمی س$ے مت پوچھ$و اور
www.islamicurdubooks.com 187
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بتالیا ،انہیں ابوسلمہ نے خبر دی کہ س$$عد بن ابی وق$$اص نے ان سے( رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$$لم کی یہ) ح$دیث
بیان کی۔ پھر عمر رضی ہللا عنہ نے( اپنے بیٹے) عبدہللا سے ایسا کہا۔
حدیث نمبر203 :
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َخالِ ٍد ْال َحرَّانِ ُّي ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنَ سْ $ع ِد ب ِْن ِإ ْبَ $را ِهي َمَ ، ع ْن نَ$$افِ ِع ب ِْن
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ" ،أنَّهُ َخَ $ر َج ُجبَي ٍْرَ ،ع ْن عُرْ َوةَ ب ِْن ْال ُم ِغي َر ِةَ ، ع ْن َأبِي ِهْ ال ُم ِغ$$ي َر ِة ب ِْن ُشْ $عبَةََ ، ع ِن َر ُسِ $
ول هَّللا ِ َ
ضَأ َو َم َس َح َعلَى ْال ُخفَّي ِْن"$. لِ َحا َجتِ ِه ،فَاتَّبَ َعهُ ْال ُم ِغي َرةُ بِِإ َدا َو ٍة فِيهَا َما ٌء فَ َ
صبَّ َعلَ ْي ِه ِح َ
ين فَ َر َغ ِم ْن َحا َجتِ ِه فَتَ َو َّ
یحیی بن سعید کے واسطے سے نقل کیا ،وہ س$$عد بن
ٰ ہم سے عمرو بن خالد الحرانی نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث نے
ابراہیم سے ،وہ نافع بن جبیر سے وہ عروہ ابن المغیرہ سے وہ اپنے باپ مغیرہ بن ش$$عبہ س$$ے روایت ک$$رتے ہیں وہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔(ایک دفعہ) آپ صلی ہللا علیہ وسلم رفع حاجت کے لیے باہر گ$$ئے
تو مغیرہ پانی کا ایک ب$$رتن لے ک$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پیچھے گ$$ئے ،جب آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم قض$$اء
ح$$اجت س$$ے ف$$ارغ ہ$$و گ$$ئے ت$$و مغ$$یرہ نے( آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و وض$$و ک$$راتے ہ$$وئے) آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم( کے اعضاء مبارکہ) پر پانی ڈاال۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا اور موزوں پر مسح فرمایا۔
حدیث نمبر204 :
www.islamicurdubooks.com 188
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر205 :
ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ عبُْ $$د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َس$$لَ َمةََ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِ
$$ر ب ِْن َحَّ $$دثَنَاَ عبَْ $$د ُ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم يَ ْم َس ُ $ح َعلَى ِع َما َمتِ ِ $ه َو ُخفَّ ْيِ $ه"َ ،وتَابَ َع $هَُ م ْع َمٌ $ر، $روَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ " :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ َع ْمِ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. َع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ ع ْم ٍرو ، قَا َلَ :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ
یحیی کے واسطے سے خ$$بر دی ،وہ
ٰ ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،کہا ہم کو اوزاعی نے
ابوسلمہ سے ،وہ جعفر بن عم$$رو س$$ے ،وہ اپ$$نے ب$$اپ س$$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
یح$یی س$ے ،وہ ابوس$لمہ س$ے،
ٰ وسلم کو اپنے عمامے اور موزوں پر مسح کرتے دیکھا۔ اس کو روایت کیا معمر نے
انہوں نے عمرو سے متابعت کی اور کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ک$$و دیکھا(آپ واقعی ایس$$ا ہی کی$$ا
کرتے تھے)۔
ص$$لَّى َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُءَ ، ع ْنَ عا ِم ٍرَ ، ع ْن عُرْ َوةَ ب ِْن ْال ُم ِغي َر ِةَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَا َلُ :ك ْن ُ
ت َم َع النَّبِ ِّي َ
ْت َأِل ْن ِز َع ُخفَّ ْي ِه ،فَقَا َلَ " :د ْعهُ َما ،فَِإنِّي َأ ْد َخ ْلتُهُ َما َ
طا ِه َرتَي ِْن ،فَ َم َس َح َعلَ ْي ِه َما". هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َسفَ ٍر فََأ ْه َوي ُ
یحیی کے واسطے سے نقل کیا ،وہ عامر سے وہ عروہ بن مغ$$یرہ
ٰ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے زکریا نے
سے ،وہ اپنے باپ( مغیرہ)سے روایت کرتے ہیں کہ میں ایک سفر میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھ$$ا،
تو میں نے چاہا( کہ وضو کرتے وقت) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے موزے ات$$ار ڈال$$وں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
www.islamicurdubooks.com 189
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
فرمایا کہ انہیں رہنے دو۔ چونکہ جب میں نے انہیں پہنا تھا تو میرے پاؤں پاک تھے۔( یعنی میں وضو سے تھ$$ا) پس
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان پر مسح کیا۔
حدیث نمبر207 :
كَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َأ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
ارَ ، ع ْنَ عبِْ $$د هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س، ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ضْأ".
صلَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ َك َل َكتِ َ
ف َشا ٍة ،ثُ َّم َ "َأ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے زید بن اسلم سے خبر دی ،وہ عطاء بن یسار
سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بک$$ری ک$$ا ش$$انہ
کھایا۔ پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
حدیث نمبر208 :
ب ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ ج ْعفَ ُر ب ُْن َع ْم ِرو ب ِْن ُأ َميَّةَ، َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
صاَل ِة ،فََأ ْلقَى ال ِّس ِّك َ
ين، َأ َّنَ أبَاهَُ أ ْخبَ َرهَُ" ،أنَّهُ َرَأى َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَحْ تَ ُّز ِم ْن َكتِ ِ
ف َشا ٍة ،فَ ُد ِع َي ِإلَى ال َّ
ضْأ".
صلَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ
فَ َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا ہمیں لیث نے عقیل سے خبر دی ،وہ ابن شہاب سے روایت ک$$رتے ہیں ،انہیں
ٰ ہم سے
جعفر بن عمرو بن امیہ نے اپنے باپ عمرو سے خبر دی کہ انھوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و دیکھ$$ا کہ
www.islamicurdubooks.com 190
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
آپ صلی ہللا علیہ وسلم بکری کے شانہ سے کاٹ کاٹ کر کھا رہے تھے ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے
بالئے گئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چھری ڈال دی اور نماز پڑھی ،نیا وضو نہیں کیا۔
ضْأ:
يق َولَ ْم يَتَ َو َّ
س ِو ِ
ض ِم َن ال َّ
ض َم َ
اب َمنْ َم ْ
-51بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے
حدیث نمبر209 :
ارثَ$ةَ،
$ولَى بَنِي َح ِ ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْن ب َُش$ي ِْر ب ِْن يَ َسٍ $
ارَ مْ $ َح َّدثَنَاَ عبُْ $د هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َع$$ا َم َخ ْيبََ $رَ ،حتَّى ِإ َذا َك$$انُوا بِ َّ
الصْ $هبَا ِء انَ أ ْخبَ َرهَُ" ،أنَّهُ َخ َر َج َم َع َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ َأنَّ ُس َو ْي َد ب َْن النُّ ْع َم ِ
ي ،فََأ َك َل َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ
ص $لَّى يق ،فََأ َم َر بِ ِه فَثُرِّ َ صلَّى ْال َعصْ َر ،ثُ َّم َد َعا بِاَأْل ْز َوا ِد فَلَ ْم يُْؤ َ
ت ِإاَّل بِالس َِّو ِ َو ِه َي َأ ْدنَى َخ ْيبَ َر ،فَ َ
ضْأ".
صلَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ ض َو َمضْ َمضْ نَا ،ثُ َّم َ ب فَ َمضْ َم َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوَأ َك ْلنَا ،ثُ َّم قَا َم ِإلَى ْال َم ْغ ِر ِ
یحیی بن سعید کے واسطے سے خبر دی،
ٰ ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھے امام مالک نے
وہ بشیر بن یسار بنی حارثہ کے آزاد کردہ غالم سے روایت ک$$رتے ہیں کہ س$$وید بن نعم$$ان رض$$ی ہللا عنہ نے انہیں
خبر دی کہ فتح خیبر والے سال وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ ص$$ہبا کی ط$$رف ،ج$$و خی$بر کے ق$$ریب
ایک جگہ ہے پہنچے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھی ،پھر ناشتہ منگوایا گیا ت$$و س$$وائے س$$تو کے
اور کچھ نہیں الیا گیا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دیا تو وہ بھگو دیے گ$$ئے۔ پھ$$ر رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے کھایا اور ہم نے( بھی) کھایا۔ پھر مغرب( کی نماز) کے لیے کھڑے ہ$و گ$ئے۔ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
کلی کی اور ہم نے(بھی) پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں کیا۔
حدیث نمبر210 :
www.islamicurdubooks.com 191
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اصبغ نے بیان کیا ،کہ$$ا مجھے ابن وہب نے خ$$بر دی ،کہ$$ا مجھے عم$$رو نے بک$$یر س$$ے ،انہ$$وں نے ک$$ریب
سے ،ان کو میمونہ رضی ہللا عنہا زوجہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بتالیا کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ان
کے یہاں( بکری کا) شانہ کھایا پھر نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں فرمایا۔
ض ِم َن اللَّبَ ِن:
ض ِم ُ
اب َه ْل يُ َم ْ
-52بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ کیا دودھ پی کر کلی کرنی چاہیے ؟
حدیث نمبر211 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َعبِْ $د هَّللا ِ ب ِْنْ$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ ْثَ ، ع ِنُ عقَي ٍ ْ$رَ وقُتَ ْيبَ$ةُ ، قَ$ااَل َ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
َحَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
ضَ ،وقَ$$ا َلِ :إ َّن لَ $هُ َد َس ً $ما"، ض َ $م َب لَبَنً$$ا فَ َم ْ سَ ، أ َّن َر ُس $و َل هَّللا ِ َ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم َش ِ $ر َ ُع ْتبَ $ةََ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
انَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ . تَابَ َعهُ يُونُسُ َ ،و َ
صالِ ُح ب ُْن َك ْي َس َ
یحیی بن بکیر اور قتیبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$$ے لیث نے بی$$ان کی$$ا ،وہ عقی$$ل س$$ے ،وہ ابن ش$$ہاب
ٰ ہم سے
س$ے ،وہ عبی$دہللا بن عب$دہللا بن عتبہ س$ے ،وہ عب$دہللا بن عب$اس رض$ی ہللا عنہم$ا س$ے روایت ک$رتے ہیں کہ رس$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وس$لم نے دودھ پی$ا ،پھ$ر کلی کی اور فرمایا اس میں چکن$ائی ہ$وتی ہے۔ اس ح$دیث میں عقی$ل کی
یونس اور صالح بن کیسان نے زہری سے متابعت کی ہے۔
ستَ ْي ِن َأ ِو ا ْل َخ ْفقَ ِة ُو ُ
ضو ًءا: س ِة َوالنَّ ْع َ اب ا ْل ُو ُ
ضو ِء ِم َن النَّ ْو ِم َو َمنْ لَ ْم يَ َر ِم َن النَّ ْع َ -53بَ ُ
باب :سونے کے بعد وضو کرنے کے بیان میں اور بعض علماء کے نزدیک ایک یا دو مرتبہ
کی اونگھ سے یا ( نیند کا ) ایک جھونکا آ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا
حدیث نمبر212 :
كَ ، ع ْنِ ه َش ِامَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب َع ْن$هُ النَّ ْو ُم ،فَِ$إ َّن َأ َحَ $د ُك ْم ِإ َذا َ
ص$لَّى َوهَُ $و نَ$$ا ِعسٌ اَل صلِّي فَ ْليَرْ قُْ $د َحتَّى يَ$ْ $ذهَ َ
س َأ َح ُد ُك ْم َوهُ َو يُ َ
َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا نَ َع َ
يَ ْد ِري لَ َعلَّهُ يَ ْستَ ْغفِ ُر فَيَسُبُّ نَ ْف َسهُ".
www.islamicurdubooks.com 192
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا مجھ کو مالک نے ہشام سے ،انہوں نے اپنے باپ سے خبر دی ،انہوں نے
عائشہ رضی ہللا عنہا سے نقل کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز پڑھتے وقت تم میں س$$ے
کسی کو اونگھ آ جائے ،تو چاہیے کہ وہ سو رہے یہاں تک کہ نیند( کا اثر) اس سے ختم ہو ج$$ائے۔ اس ل$$یے کہ جب
تع$$الی
ٰ تم میں س$$ے ک$$وئی ش$$خص نم$$از پڑھنے لگے اور وہ اونگھ رہ$$ا ہ$$و ت$$و وہ کچھ نہیں ج$$انے گ$$ا کہ وہ ( ہللا
سے) مغفرت طلب کر رہا ہے یا اپنے نفس کو بددعا دے رہا ہے۔
حدیث نمبر213 :
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه ثَ ، ح َّدثَنَاَ أيُّوبُ َ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ار ِ َح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صاَل ِة فَ ْليَنَ ْم َحتَّى يَ ْعلَ َم َما يَ ْق َرُأ".
س َأ َح ُد ُك ْم فِي ال َّ َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا نَ َع َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالوارث نے ،کہا ہم سے ایوب نے ابوقالبہ کے واسطے سے نقل کیا ،وہ
انس رضی ہللا عنہ سے روایت کرتے ہیں ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
کہ جب تم نماز میں اونگھنے لگو تو سو جانا چاہیے۔ پھر اس وقت نماز پڑھے جب جان لے کہ وہ کیا پڑھ رہا ہے۔
ضو ِء ِمنْ َغ ْي ِر َح َد ٍ
ث: اب ا ْل ُو ُ
-54بَ ُ
باب :بغیر حدث کے بھی نیا وضو کرنا جائز ہے
حدیث نمبر214 :
ْتَ أنَسًا . ح قَ$$ا َل :و َحَّ $دثَنَاُ م َسَّ $د ٌد، ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َعا ِم ٍر ، قَا َلَ :س ِمع ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
ان النَّبِ ُّي َ
س ، قَا َلَ " :ك َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْمرُو ب ُْن َعا ِم ٍرَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ س ْفيَ َ
ُون ؟ قَا َل :يُجْ ِزُئ َأ َح َدنَا ْال ُوضُو ُء َما لَ ْم يُحْ ِد ْ
ث. ْف ُك ْنتُ ْم تَصْ نَع َتَ :كي َ ضُأ ِع ْن َد ُكلِّ َ
صاَل ٍة" ،قُ ْل ُ يَتَ َو َّ
ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے عمرو بن عامر کے واسطے سے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا میں نے
$یی نے ،وہ س$$فیان س$$ے
انس رضی ہللا عنہ سے سنا۔(دوسری سند سے) ہم سے مس$$دد نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے یحٰ $
www.islamicurdubooks.com 193
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
روایت کرتے ہیں ،ان سے عمرو بن عامر نے بی$$ان کی$$ا ،وہ انس رض$$ی ہللا عنہ س$$ے روایت ک$$رتے ہیں۔ انہ$$وں نے
فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہر نماز کے لیے نیا وضو فرمایا کرتے تھے۔ میں نے کہا تم لوگ کس طرح
کرتے تھے ،کہنے لگے ہم میں سے ہر ایک کو اس کا وضو اس وقت تک کافی ہوتا ،جب تک کوئی وض$$و ت$$وڑنے
والی چیز پیش نہ آ جاتی۔( یعنی پیشاب ،پاخانہ ،یا نیند وغیرہ)۔
حدیث نمبر215 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َسِ $عي ٍد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي ب َُشْ $ي ُر ب ُْن يَ َسٍ $
ار ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َم ْخلَ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع$$ا َم َخ ْيبَ َ $ر َحتَّى ِإ َذا ُكنَّا بِ َّ
الص ْ $هبَا ِء ُول هَّللا ِ َ َأ ْخبَ َرنِيُ س َو ْي ُد ب ُْن النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ
يق ،فََأ َك ْلنَ$ا ت ِإاَّل بِ َّ
السِ $و ِ ص$لَّى َد َع$ا بِاَأْل ْ
ط ِع َمِ $ة فَلَ ْم يُْ$ؤ َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ْال َع ْ
صَ $ر ،فَلَ َّما َ ص$لَّى لَنَ$ا َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ َ
ضْأ". صلَّى لَنَا ْال َم ْغ ِر َ
ب َولَ ْم يَتَ َو َّ ض ،ثُ َّم َ
ب فَ َمضْ َم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإلَى ْال َم ْغ ِر ِ
َو َش ِر ْبنَا ،ثُ َّم قَا َم النَّبِ ُّي َ
یحیی بن سعید نے
ٰ ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سلیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھے
خبر دی ،انہیں بشیر بن یسار نے خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے سوید بن نعم$ان رض$ی ہللا عنہ نے بتالیا انہ$وں نے
کہا کہ ہم خیبر والے سال رسول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$لم کے ہم$راہ جب ص$ہباء میں پہنچے ت$و رس$ول ہللا ص$لی ہللا
علیہ وسلم نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی۔ جب نماز پ$$ڑھ چکے ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے کھ$$انے منگ$$وائے۔
مگر( کھ$$انے میں) ص$$رف س$$تو ہی الیا گی$$ا۔ س$$و ہم نے( اس$$ی ک$$و) کھایا اور پی$$ا۔ پھ$$ر رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلممغرب کی نماز کے لیے کھڑے ہ$$و گ$$ئے۔ ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے کلی کی ،پھ$$ر ہمیں مغ$$رب کی نم$$از
پڑھائی اور( نیا) وضو نہیں کیا۔
www.islamicurdubooks.com 194
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان اآْل َخُ $ر يَ ْم ِش $ي بِالنَّ ِمي َمِ $ة، ان َأ َح ُدهُ َما اَل يَ ْستَتِ ُر ِم ْن بَ ْولِ ِهَ ،و َك َ
ير ،ثُ َّم قَا َل :بَلَىَ ،ك َ
ان فِي َكبِ ٍ ان َو َما يُ َع َّذبَ ِ
َو َسلَّ َم :يُ َع َّذبَ ِ
ت هََ $ذا ،قَ$$ا َل: ض َع َعلَى ُكلِّ قَب ٍْر ِم ْنهُ َما ِك ْس َرةً ،فَقِي َل لَ$هُ :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ لِ َم فَ َع ْل َ ثُ َّم َد َعا بِ َج ِري َد ٍة فَ َك َس َرهَا ِك ْس َرتَي ِْن فَ َو َ
$ان اَل احب ْالقَ ْبِ $
$رَ :كَ $ ف َع ْنهُ َما َما لَ ْم تَ ْيبَ َسا َأ ْو ِإلَى َأ ْن يَ ْيبَ َسا"َ ،.وقَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم لِ َ
صِ $ لَ َعلَّهُ َأ ْن يُ َخفَّ َ$
www.islamicurdubooks.com 195
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر217 :
َح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ر ْو ُح ب ُْن ْالقَ ِ
اس ِم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ عطَ$$ا ُء
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا تَبَ َّر َز لِ َحا َجتِِ $ه َأتَ ْيتُ$هُ بِ َم$$ا ٍء فَيَ ْغ ِسُ $ل
ان النَّبِ ُّي َ ب ُْن َأبِي َم ْي ُمونَةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ك َ
بِ ِه".
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بی$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم ک$$و اس$ماعیل بن اب$راہیم نے خ$بر دی ،کہ$ا مجھے روح بن
القاسم نے بتالیا ،کہا مجھ سے عطاء بن ابی میمونہ نے بیان کیا ،وہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے روایت ک$$رتے
ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$لم جب رف$ع ح$اجت $کے ل$یے ب$اہر تش$ریف لے ج$اتے ت$و میں آپ ص$لی ہللا علیہ
وسلم کے پاس پانی التا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس سے استنجاء فرماتے۔
اب:
56م -بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر218 :
سَ ، ع ِن اب ِْن از ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَ$$ا ُو ٍ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َخ ِ
$يرَ ،أ َّما َأ َحُ $دهُ َما
ان فِي َكبٍِ $
$ذبَ ِ انَ ،و َم$$ا يُ َعَّ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِقَ ْب َري ِْن ،فَقَا َلِ" :إنَّهُ َم$$ا لَيُ َعَّ $
$ذبَ ِ س ، قَا َلَ :م َّر النَّبِ ُّي َ
َعبَّا ٍ
طبَةً فَ َشقَّهَا نِصْ فَي ِْن فَ َغ َر َز فِي ُكلِّ قَب ٍْر ان يَ ْم ِشي بِالنَّ ِمي َم ِة ،ثُ َّم َأ َخ َذ َج ِري َدةً َر ْ
ان اَل يَ ْستَتِ ُر ِم َن ْالبَ ْو ِلَ ،وَأ َّما اآْل َخ ُر فَ َك َ
فَ َك َ
ف َع ْنهُ َم$$ا َم$$ا لَ ْم يَ ْيبَ َس$ا"َ ،وقَ$$ا َلُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى،
ت هَ َ $ذا ؟ قَ$$ا َل :لَ َعلَّهُ يُ َخفِّ ُاحَ $دةً ،قَ$$الُوا :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،لِ َم فَ َع ْل َ
َو ِ
ْتُ م َجا ِهدًاِ م ْثلَهُ يَ ْستَتِ ُر ِم ْن بَ ْولِ ِه.
َو َح َّدثَنَاَ و ِكي ٌع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ہم سے محمد بن المثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے محمد بن حازم نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$$ے اعمش
نے مجاہد کے واسطے سے روایت کیا ،وہ طاؤس سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما س$ے روایت ک$رتے ہیں
کہ( ایک مرتبہ) رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم دو ق$بروں پ$$ر گ$$زرے ت$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ان
دونوں قبر والوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور کسی بڑے گناہ پر نہیں۔ ایک تو ان میں سے پیش$$اب س$$ے احتی$$اط نہیں
www.islamicurdubooks.com 196
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کرتا تھا اور دوسرا چغل خوری کیا کرتا تھا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے ایک ہ$$ری ٹہ$$نی لے ک$$ر بیچ س$$ے اس
کے دو ٹکڑے کئے اور ہر ایک قبر پر ایک ٹک$$ڑا گ$$اڑ دیا۔ لوگ$$وں نے پوچھ$$ا کہ یا رس$$ول ہللا! آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے( ایسا) کیوں کیا؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،شاید جب تک یہ ٹہنیاں خشک نہ ہوں ان پر عذاب میں
کچھ تخفیف رہے۔ ابن المثنی نے کہ$$ا کہ اس ح$$دیث ک$$و ہم س$$ے وکی$$ع نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے اعمش نے ،انہ$$وں نے
مجاہد سے اسی طرح سنا۔
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ $ةَ ب ِْن َم ْس $عُو ٍد،
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
َأ َّنَ أبَا هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :قَا َم َأ ْع َرابِ ٌّي فَبَا َل فِي ْال َمس ِْج ِد فَتَنَا َولَ$هُ النَّاسُ ،فَقَ$ا َل لَهُ ُم النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َمَ " :د ُع$وهُ
ين".ِّر َين َولَ ْم تُ ْب َعثُواُ $م َعس ِ َوهَ ِريقُوا َعلَى بَ ْولِ ِه َسجْ اًل ِم ْن َما ٍء َأ ْو َذنُوبًا ِم ْن َما ٍء ،فَِإنَّ َما بُ ِع ْثتُ ْم ُميَس ِ
ِّر َ
www.islamicurdubooks.com 197
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں شعیب نے زہری کے واسطے سے خبر دی ،انہوں نے کہ$$ا مجھے
عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود نے خبر دی کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ایک اعرابی کھ$$ڑا ہ$$و ک$$ر
مسجد میں پیشاب کرنے لگا۔ تو لوگ اس پر جھپٹنے لگے۔( یہ دیکھ کر) رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے لوگ$$وں
سے فرمایا کہ اسے چھوڑ دو اور اس کے پیشاب پر پانی کا بھرا ہوا ڈول یا کچھ کم بھرا ہوا ڈول بہ$$ا دو۔ کی$$ونکہ تم
نرمی کے لیے بھیجے گئے ہو ،سختی کے لیے نہیں۔
حدیث نمبر221 :
ص $لَّى ْتَ أنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍكَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
$یی بن س$$عید نے خ$$بر دی ،کہ$$ا میں نے انس بن
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،کہا ہمیں یحٰ $
مالک رضی ہللا عنہ سے سنا ،وہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی شخص آیا اور
اس نے مسجد کے ایک کونے میں پیشاب کر دیا۔ لوگوں نے اس کو من$ع کی$$ا ت$$و رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
انہیں روک دیا۔ جب وہ پیشاب کر کے فارغ ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے اس( کے پیش$$اب) پ$$ر ایک ڈول پ$$انی
بہانے کا حکم دیا۔ چنانچہ بہا دیا گیا۔
س ب َْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ج$$ا َء َأ ْعَ $رابِ ٌّي فَبَ$$ا َل
ْتَ أنَ َ َح َّدثَنَاَ خالِ ُد ، قَا َلَ :و َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 198
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان:
ص ْبيَ ِ
اب بَ ْو ِل ال ِّ
-59بَ ُ
باب :بچوں کے پیشاب کے بارے میں
حدیث نمبر222 :
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ
ينَ ،أنَّهَ$$ا ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صبِ ٍّي ،فَبَا َل َعلَى ثَ ْوبِ ِه ،فَ َد َعا بِ َما ٍء فََأ ْتبَ َعهُ ِإيَّاهُ". تُ" :أتِ َي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َ قَالَ ْ
ہم س$$ے عب$$دہللا بن یوس$$ف نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم ک$$و مال$$ک نے ہش$$ام بن ع$$روہ س$$ے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے اپ$$نے
باپ( ع$روہ) س$ے ،انہ$وں نے ام المؤم$نین عائش$ہ رض$ی ہللا عنہ$ا س$ے روایت کی ہے کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ
وسلم کے پاس ایک بچہ الیا گیا۔ اس نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے کپڑے پر پیش$$اب ک$$ر دیا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے پانی منگایا اور اس پر ڈال دیا۔
حدیث نمبر223 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ$$ةََ ، ع ْنُ أ ِّم قَ ْي ٍ
س كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فََأجْ لَ َسهُ َرسُو ُل هَّللا ِ
ُول هَّللا ِ َ ير لَ ْم يَْأ ُك ِل الطَّ َعا َم ِإلَى َرس ِ
ص ِغ ٍت بِاب ٍْن لَهَا َ ص ٍنَ" ، أنَّهَا َأتَ ْ
ت ِمحْ َ بِ ْن ِ
ض َحهُ َولَ ْم يَ ْغ ِس ْلهُ".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َحجْ ِر ِه ،فَبَا َل َعلَى ثَ ْوبِ ِه ،فَ َد َعا بِ َما ٍء فَنَ َ
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں مالک نے ابن شہاب سے خبر دی ،وہ عبی$$دہللا بن عب$$دہللا بن عتبہ( بن
مسعود) سے یہ حدیث روایت کرتے ہیں ،وہ ام قیس بنت محصن ن$$امی ایک خ$$اتون س$$ے کہ وہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 199
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں اپنا چھوٹا بچہ لے ک$$ر آئیں۔ ج$$و کھان$$ا نہیں کھات$$ا تھ$$ا۔( یع$$نی ش$$یرخوار تھ$$ا) رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے اپنی گود میں بٹھا لیا۔ اس بچے نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے کپڑے پر پیشاب کر
دیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پانی منگا کر کپڑے پر چھڑک دیا اور اسے نہیں دھویا۔
شَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةَ ، قَا َلَ" :أتَى النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ضَأ".
ُسبَاطَةَ قَ ْو ٍم فَبَا َل قَاِئ ًما ،ثُ َّم َد َعا بِ َما ٍء فَ ِجْئتُهُ بِ َما ٍء فَتَ َو َّ
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے اعمش کے واسطے سے نقل کیا ،وہ ابووائل سے ،وہ ح$$ذیفہ رض$$ی ہللا
عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کسی قوم کی کوڑی پر تشریف الئے( پس) آپ صلی ہللا
علیہ وسلم نے وہاں کھڑے ہو کر پیشاب کیا۔ پھر پانی منگایا۔ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس پانی لے کر آیا تو
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو فرمایا۔
ورَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَ$ةَ ، قَ$$ا َلَ " :رَأ ْيتُنِي َأنَ$$ا ان ب ُْن َأبِي َش ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِريٌ $رَ ، ع ْنَ م ْن ُ
صٍ $ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ف َحاِئ ٍط ،فَقَ$$ا َم َك َم$$ا يَقُ$$و ُم َأ َحُ $د ُك ْم فَبَ$$ا َل ،فَا ْنتَبَ$ْ $ذ ُ
ت ِم ْن$هُ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَتَ َما َشى ،فََأتَى ُسبَاطَةَ قَ ْو ٍم َخ ْل َ
َوالنَّبِ ُّي َ
فََأ َشا َر ِإلَ َّ
ي فَ ِجْئتُهُ ،فَقُ ْم ُ
ت ِع ْن َد َعقِبِ ِه َحتَّى فَ َر َغ".
ہم سے عثمان ابن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابووائ$$ل س$$ے،
وہ حذیفہ سے روایت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ( ایک مرتبہ) میں اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ج$$ا رہے تھے
www.islamicurdubooks.com 200
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ ایک قوم کی کوڑی پر( جو) ایک دیوار کے پیچھے(تھی) پہنچے۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس طرح کھڑے ہو
گئے جس طرح ہم تم میں سے کوئی( شخص) کھ$$ڑا ہوت$$ا ہے۔ پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے پیش$$اب کی$$ا اور میں
ایک طرف ہٹ گیا۔ تب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے اشارہ کیا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس(پ$$ردہ کی
غرض سے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ایڑیوں کے قریب کھڑا ہو گیا۔ یہاں تک کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم پیش$$اب
سے فارغ ہو گئے۔( بوقت ضرورت ایسا بھی کیا جا سکتا ہے۔)
سبَاطَ ِة قَ ْو ٍم:
اب ا ْلبَ ْو ِل ِع ْن َد ُ
-62بَ ُ
باب :کسی قوم کی کوڑی پر پیشاب کرنا
حدیث نمبر226 :
اب َغ ْ
س ِل الد َِّم: -63بَ ُ
باب :حیض کا خون دھونا ضروری ہے
www.islamicurdubooks.com 201
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر227 :
حدیث نمبر228 :
اط َمةُ بِ ْن ُ
ت اويَةََ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ :جا َء ْ
ت فَ ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُم َع ِ
صاَل ةَ ؟
ع ال َّ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إنِّي ا ْم َرَأةٌ ُأ ْستَ َحاضُ فَاَل َأ ْ
طهُرَُ ،أفََأ َد ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالَ ْ َأبِي ُحبَ ْي ٍ
ش ِإلَى النَّبِ ِّي َ
ْض$تُ ِك فََ $د ِعي َّ
الص$اَل ةَ، ْض ،فَِ$إ َذا َأ ْقبَلَ ْ
ت َحي َ ق َولَي َ
ْس بِ َحي ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل ِ ،إنَّ َما َذلِِ $
$ك ِع$$رْ ٌ فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك ْال َو ْق ُ
ت. صاَل ٍة َحتَّى يَ ِجي َء َذلِ َ صلِّي" ،قَا َلَ :وقَا َل َأبِي :ثُ َّم تَ َو َّ
ضِئي لِ ُكلِّ َ َوِإ َذا َأ ْدبَ َر ْ
ت فَا ْغ ِسلِي َع ْن ِك ال َّد َم ثُ َّم َ
ہم س$$$ے محم$$$د بن س$$$الم نے بی$$$ان کی$$$ا ،کہ$$$ا مجھ س$$$ے ابومع$$$اویہ نے ،کہ$$$ا ہم س$$$ے ہش$$$ام بن ع$$$روہ نے اپ$$$نے
باپ( عروہ) کے واسطے سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے نقل ک$$رتے ہیں ،وہ فرم$$اتی ہیں کہ ابوح$$بیش کی بی$$ٹی
فاطمہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خ$$دمت میں حاض$ر $ہ$$وئی اور اس نے کہ$$ا کہ میں ایک ایس$$ی ع$$ورت ہ$$وں
جس$$ے استحاض$$ہ کی بیم$$اری ہے۔ اس ل$$یے میں پ$$اک نہیں رہ$$تی ت$$و کی$$ا میں نم$$از چھ$$وڑ دوں؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا نہیں ،یہ ایک رگ( کا خون) ہے حیض نہیں ہے۔ تو جب تجھے حیض آئے ت$$و نم$$از چھ$$وڑ دے اور
جب یہ دن گزر جائیں تو اپنے( بدن اور کپڑے) سے خون کو دھو ڈال پھر نماز پڑھ۔ ہشام کہتے ہیں کہ م$$یرے ب$$اپ
www.islamicurdubooks.com 202
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عروہ نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ( بھی) فرمایا کہ پھر ہر نماز کے لیے وض$$و ک$$ر یہ$$اں ت$$ک کہ
وہی( حیض کا) وقت پھر آ جائے۔
حدیث نمبر230 :
ْتَ عاِئ َشةَ . ح و َح َّدثَنَاُ م َس َّ $د ٌد ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌوَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
ان ، قَا َلَ :س ِمع ُ
www.islamicurdubooks.com 203
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید نے ،کہا ہم سے عمرو نے سلیمان سے روایت کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں
نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا( دوسری سند یہ ہے) ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالواحد نے ،کہ$$ا ہم
سے عمرو بن میمون نے سلیمان بن یسار کے واسطے سے نقل کیا ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا
سے اس منی کے بارہ میں پوچھا جو کپڑے کو لگ جائے۔ تو انہوں نے فرمایا کہ میں م$$نی ک$$و رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وس$$لم کے ک$$پڑے س$$ے دھو ڈال$$تی تھی پھ$$ر آپ نم$$از کے ل$$یے ب$$اہر تش$$ریف لے ج$$اتے اور دھونے ک$$ا
نشان( یعنی) پانی کے دھبے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے کپڑے میں باقی ہوتے۔
ار فِي الثَّ ْو ِ
ب ون ، قَا َلَ :س َ$أ ْل ُ
تُ س $لَ ْي َم َ
ان ب َْن يَ َس ٍ $ َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َم ْي ُم ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،ثُ َّم يَ ْخُ $ر ُج ِإلَى
ول هَّللا ِ َ ت َأ ْغ ِس$لُهُ ِم ْن ثَ ْ$و ِ
ب َر ُسِ $ صيبُهُ ْال َجنَابَ$ةُ ،قَ$ا َل :قَ$الَ ْ
تَ عاِئ َش$ةُُ " : ك ْن ُ تُ ِ
صاَل ِة َوَأثَ ُر ْال َغس ِْل فِي ِه بُقَ ُع ْال َما ِء".
ال َّ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالواحد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عمرو بن
ٰ ہم سے
میمون نے ،وہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کپڑے کے متعلق جس میں جنابت( ناپاکی) کا اثر آ گیا ہو ،سلیمان بن یس$$ار
سے سنا وہ کہتے تھے کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میں رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ک$$پڑے س$$ے
منی کو دھو ڈالتی تھی پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے ب$$اہر نکل$$تے اور دھونے ک$$ا نش$$ان یع$$نی پ$$انی کے
دھبے کپڑے میں ہوتے۔
www.islamicurdubooks.com 204
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر232 :
حدیث نمبر233 :
س ، قَا َل" :قَ ِد َم ُأنَاسٌ ِم ْن ُّوبَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ أي َ ان ب ُْن َحرْ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
$احَ ،وَأ ْن يَ ْشَ $ربُوا ِم ْن َأ ْب َوالِهَ$$ا َوَأ ْلبَانِهَ$$ا، ُع ْك ٍل َأ ْو ُع َر ْينَةَ فَاجْ تَ َو ْواْ $ال َم ِدينَةَ ،فََأ َم َرهُ ُم النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم بِلِقٍَ $
اس$تَاقُوا النَّ َع َم ،فَ َج$$ا َء ْال َخبَُ $ر فِي َأ َّو ِل النَّهَِ $
$ار فَبَ َع َ
ث صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ْ
صحُّ وا قَتَلُوا َرا ِع َي النَّبِ ِّي َ
فَا ْنطَلَقُوا ،فَلَ َّما َ
ت َأ ْعيُنُهُ ْم َوُأ ْلقُوا $فِي ْال َح َّر ِة يَ ْستَ ْس$$قُ َ
ون ار ِه ْم ،فَلَ َّما ارْ تَفَ َع النَّهَا ُر ِجي َء بِ ِه ْم ،فََأ َم َر فَقَطَ َع َأ ْي ِديَهُ ْم َوَأرْ ُجلَهُ ْم َو ُس ِم َر ْ
فِي آثَ ِ
فَاَل يُ ْسقَ ْو َن ،قَا َل َأبُو قِاَل بَةَ :فَهَُؤاَل ِء َس َرقُوا َوقَتَلُواَ $و َكفَرُوا بَ ْع َد ِإي َمانِ ِه ْم َو َحا َربُوا هَّللا َ َو َرسُولَهُ".
www.islamicurdubooks.com 205
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے حماد بن زید سے ،وہ ایوب سے ،وہ ابوقالبہ سے ،وہ انس رضی ہللا
عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ ل$$وگ عک$$ل یا ع$$رینہ( ق$$بیلوں) کے م$$دینہ میں آئے اور بیم$$ار ہ$$و گ$$ئے۔ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں لقاح میں جانے ک$$ا حکم دیا اور فرمایا کہ وہ$$اں اونٹ$$وں ک$$ا دودھ اور پیش$$اب پ$$ئیں۔
چنانچہ وہ لقاح چلے گئے اور جب اچھے ہو گئے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے چرواہے کو قت$ل ک$ر کے وہ
جانوروں کو ہانک کر لے گئے۔ علی الصبح رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس( اس واقعہ کی) خبر آئی۔ ت$$و آپ
نے ان کے پیچھے آدمی دوڑائے۔ دن چڑھے وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت میں پک$$ڑ ک$$ر الئے گ$$ئے۔
آپ کے حکم کے مطابق ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دئیے گئے اور آنکھوں میں گ$$رم س$$الخیں پھ$$یر دی گ$$ئیں اور( م$دینہ
کی) پتھریلی زمین میں ڈال دئیے گئے۔(پیاس کی شدت سے) وہ پانی مانگتے تھے مگر انہیں پانی نہیں دیا جات$$ا تھ$$ا۔
ابوقالبہ نے( ان کے جرم کی سنگینی ظاہر کرتے ہوئے) کہا کہ ان لوگوں نے چوری کی اور چرواہوں کو قت$$ل کی$$ا
اور( آخر) ایمان سے پھر گئے اور ہللا اور اس کے رسول سے جنگ کی۔
حدیث نمبر234 :
ص$لَّى هَّللا ُ
$ان النَّبِ ُّي َ َّاح يَ ِزيُ $د ب ُْن ُح َم ْيٍ $دَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
س ، قَ$$ا َلَ " :كَ $ َأ َأ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَ$$ا َلْ :خبَ َرنَا بُ$$و التَّي ِ
ض ْال َغنَ ِم".
صلِّي قَ ْب َل َأ ْن يُ ْبنَى ْال َمس ِْج ُد فِي َم َرابِ ِ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ہم سے آدم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ،کہا مجھے ابوالتیاح یزید بن حمی$$د نے انس رض$$ی ہللا عنہ س$$ے خ$$بر
دی ،وہ کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مسجد کی تعمیر سے پہلے نماز بکریوں کے ب$$اڑے میں پ$ڑھ لی$$ا
کرتے تھے۔( معلوم ہوا کہ بکریوں وغیرہ کے باڑے میں بوقت ضرورت نماز پڑھی جا سکتی ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 206
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
زہ$$ری نے کہ$$ا کہ جب ت$$ک پ$$انی کی ب$$و ،ذائقہ اور رن$$گ نہ ب$$دلے ،اس میں کچھ ح$$رج نہیں اور حم$$اد کہ$$تے ہیں
کہ( پانی میں) مردار پرندوں کے پر( پڑ جانے) سے کچھ حرج $نہیں ہوتا۔ مردوں کی جیسے ہاتھی وغیرہ کی ہ$$ڈیاں
اس کے بارے میں زہری کہتے ہیں کہ میں نے پہلے لوگ$وں ک$و علم$اء س$لف میں س$ے ان کی کنگھی$اں ک$رتے اور
ان( کے برتنوں) میں تیل رکھتے ہوئے دیکھا ہے ،وہ اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے۔ ابن سیرین اور ابراہیم
کہتے ہیں کہ ہاتھی کے دانت کی تجارت میں کچھ حرج نہیں۔
حدیث نمبر235 :
$ريِّ َ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س، ب ُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ مالٌِ $
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُسِئ َل َع ْن فَْأ َر ٍة َسقَطَ ْ
ت فِي َسْ $م ٍن ؟ فَقَ$$ا َلَ" :أ ْلقُوهَ$$ا َو َم$$ا َح ْولَهَ$$ا، َع ْنَ م ْي ُمونَةََ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
فَ ْ
اط َرحُوهُ َو ُكلُوا َس ْمنَ ُك ْم".
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ کو مالک نے ابن ش$$ہاب کے واس$$طے س$$ے روایت کی ،وہ عبی$$دہللا
بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود سے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہم$$ا س$$ے وہ ام المؤم$$نین میم$$ونہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا
سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے چوہے کے بارہ میں پوچھا گیا جو گھی میں گر گیا تھا۔
فرمایا اس کو نکال دو اور اس کے آس پاس( کے گھی) کو نکال پھینکو اور اپنا(باقی) گھی استعمال کرو۔
حدیث نمبر236 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مع ٌْن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُسِ$ئ َل َع ْن فَْ$أ َر ٍة َس$قَطَ ْ
ت فِي َسْ $م ٍن ؟ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةََ ، أ َّن النَّبِ َّ
ي َ ب ِْن َم ْسعُو ٍدَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
كَ م$$ا اَل ُأحْ ِ
ص$$ي ِه ،يَقُ$$ولَُ :ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س، فَقَ$$ا َلُ " :خُ $$ذوهَا َو َم$$ا َح ْولَهَ$$ا فَ ْ
$$اط َرحُوهُ" ،قَ$$ا َلَ مع ٌْنَ : حَّ $$دثَنَاَ مالٌِ $$
َع ْنَ م ْي ُمونَةَ.
www.islamicurdubooks.com 207
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے معن نے ،کہا ہم سے مالک نے ابن شہاب کے واسطے سے بیان کیا،
وہ عبیدہللا ابن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے وہ میمونہ رضی ہللا عنہ$$ا س$ے نق$$ل
کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے چ$$وہے کے ب$$ارے میں دریافت کی$$ا گی$$ا ج$$و گھی میں گ$$ر گی$$ا تھ$$ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس چ$وہے ک$$و اور اس کے آس پ$$اس کے گھی ک$و نک$$ال ک$ر پھین$ک دو۔ معن
کہتے ہیں کہ مالک نے اتنی بار کہ میں گن نہیں سکتا( یہ حدیث) ابن عب$$اس س$$ے اور انہ$$وں نے میم$$ونہ رض$$ی ہللا
عنہا سے روایت کی ہے۔
حدیث نمبر237 :
َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ $رَ ، ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ُمنَبِّ ٍهَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، ع ِن
ون يَ$ْ $و َم ْالقِيَا َمِ $ة َكهَيَْئتِهَ$$اِ ،إ ْذ طُ ِعنَ ْ
ت تَفَ َّج ُر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ " :كلُّ َك ْل ٍم يُ ْكلَ ُمهُ ْال ُم ْسلِ ُم فِي َسبِ ِ
يل هَّللا ِ يَ ُك ُ النَّبِ ِّي َ
ف ْال ِمس ِ
ْك". َد ًما اللَّ ْو ُن لَ ْو ُن ال َّد ِمَ ،و ْال َعرْ ُ
ف َعرْ ُ
ہم سے احمد بن محمد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،انہوں نے کہ$$ا مجھے معم$$ر نے ہم$$ام بن
منبہ سے خبر دی اور وہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے روایت ک$$رتے ہیں ،وہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہر زخم جو ہللا کی راہ میں مسلمان کو لگے وہ قی$$امت کے دن اس$$ی ح$$الت میں
ہو گا جس طرح وہ لگا تھا۔ اس میں سے خون بہتا ہو گا۔ جس کا رنگ( تو) خون کا سا ہو گ$$ا اور خوش$$بو مش$$ک کی
سی ہو گی۔
www.islamicurdubooks.com 208
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر238 :
الزنَا ِدَ ، أ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن هُرْ ُمَ $ز اَأْل ْعَ $ر َجَ ح َّدثَ $هَُ ،أنَّهُ
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو ِّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ُون السَّابِقُ َ
ون". َس ِم َعَأبَا هُ َر ْي َرةََ ، أنَّهُ َس ِم َع َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ" :نَحْ ُن اآْل ِخر َ
ہم سے ابوالیمان بیان کیا ،کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ،کہا مجھے ابوالزناد نے خبر دی کہ ان س$$ے عب$$دالرحمٰ ن بن
ہرمزاالعرج نے بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا ،انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
سنا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ ہم(لوگ) دنیا میں پچھلے زمانے میں آئے ہیں( مگ$$ر آخ$$رت میں) س$$ب
سے آگے ہیں۔
حدیث نمبر239 :
َوبِِإ ْسنَا ِد ِه َوبِِإ ْسنَا ِد ِه قَا َل" :اَل يَبُولَ َّن َأ َح ُد ُك ْم فِي ْال َما ِء ال َّداِئ ِم الَّ ِذي اَل يَجْ ِري ،ثُ َّم يَ ْغتَ ِس ُل فِي ِه".
اور اسی سند سے( یہ بھی) فرمایا کہ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں جو جاری نہ ہو پیشاب نہ کرے۔ پھ$$ر
اسی میں غسل کرنے لگے؟
س ْد َعلَ ْي ِه َ
صالَتُهُ: اب ِإ َذا ُأ ْلقِ َي َعلَى ظَ ْه ِر ا ْل ُم َ
صلِّي قَ َذ ٌر َأ ْو ِجيفَةٌ لَ ْم تَ ْف ُ -69بَ ُ
باب :جب نمازی کی پشت پر ( اچانک ) کوئی نجاست یا مردار ڈال دیا جائے تو اس کی نماز
فاسد نہیں ہوتی
الشْ $عبِ ُّيِ :إ َذا ص$اَل تِ ِهَ ،وقَ$$ا َل اب ُْن ْال ُم َس$يَّ ِ
ب َو َّ ضى فِي َ
ض َعهُ َو َم َ ان اب ُْن ُع َم َر ِإ َذا َرَأى فِي ثَ ْوبِ ِه َد ًما َوهُ َو يُ َ
صلِّي َو َ َو َك َ
ك ْال َما َء فِي َو ْقتِ ِه اَل يُ ِعي ُد.
صلَّى ،ثُ َّم َأ ْد َر َ
صلَّى َوفِي ثَ ْوبِ ِه َد ٌم َأ ْو َجنَابَةٌ َأ ْو لِ َغي ِْر ْالقِ ْبلَ ِة َأ ْو تَيَ َّم َم َ
َ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب نماز پڑھتے وقت کپڑے میں خون لگا ہوا دیکھتے تو اس کو اتار ڈالتے اور
نماز پڑھتے رہتے ،ابن مسیب اور شعبی کہتے ہیں کہ جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے کپڑے پر نجاس$$ت
www.islamicurdubooks.com 209
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یا جنابت لگی ہو ،یا( بھول کر) قبلے کے عالوہ کسی اور طرف نماز پڑھی ہو یا تیمم ک$$ر کے نم$از پ$ڑھی ہ$و ،پھ$$ر
نماز ہی کے وقت میں پانی مل گیا ہو تو( اب) نماز نہ دہرائے۔
حدیث نمبر240 :
ونَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :بَ ْينَا ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبِيَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْس َحا َ
قَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َم ْي ُم ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
اج ٌد .ح قَا َل :و َح َّدثَنِيَ أحْ َم ُد ب ُْن ُع ْث َم َ
ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شَ $ر ْي ُح ب ُْن َم ْس$لَ َمةَ ، قَ$$ا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
$$ونَ ، أ َّنَ ع ْب َ $د هَّللا ِ ب َْن فَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْسَ $$حا َ
ق ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنِيَ ع ْم $$رُو ب ُْن َم ْي ُم ٍ َحَّ $$دثَنَاِ إبَْ $$را ِهي ُم ب ُْن ي ُ
ُوسَ $$
صَ $حابٌ لَ$هُ ُجلُ$$وسٌ ِ ،إ ْذ قَ$$ا َل
$ل َوَأ ْ
ت َوَأبُ$وَ $ج ْهٍ $
ُص$لِّي ِع ْنَ $د ْالبَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان ي َ َم ْسعُو ٍد َح َّدثَهَُ" ،أ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ث َأ ْشقَى ْالقَ ْو ِم ،فَ َجا َء ض ُعهُ َعلَى ظَه ِْر ُم َح َّم ٍدِ ،إ َذا َس َج َد فَا ْنبَ َع َ ور بَنِي فُاَل ٍن فَيَ َ ضهُ ْم لِبَعْضَ ،أيُّ ُك ْم يَ ِجي ُء بِ َسلَى َج ُز ِ بَ ْع ُ
$ان ض َعهُ َعلَى ظَه ِْر ِه بَي َْن َكتِفَ ْي ِه َوَأنَا َأ ْنظُ ُر اَل ُأ َغيَّ ُر َش ْيًئا لَ ْو َكَ $صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َ
بِ ِه ،فَنَظَ َر َحتَّى ِإ َذا َس َج َد النَّبِ ُّي َ
اج ٌد اَل يَرْ فَ ُ $عصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم َسِ $ ْضَ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ ضهُ ْم َعلَى بَع ٍ ون َوي ُِحي ُل بَ ْع ُ لِي َمنَ َعةٌ ،قَا َل :فَ َج َعلُوا يَضْ َح ُك َ
ت ،فَ َشَّ $
ق ث َم $رَّا ٍش ثَاَل َ $ر ِه ،فَ َرفََ $ع َرْأ َس$هُ ،ثُ َّم قَ$$ا َل :اللَّهُ َّم َعلَ ْيَ $
ك بِقَُ $ر ْي ٍ ت َع ْن ظَ ْهِ $ َرْأ َسهُ َحتَّى َجا َء ْتهُ فَ ِ
اط َمةُ ،فَطَ َر َح ْ
$ل،ك بَِ$أبِي َج ْهٍ $ك ْالبَلَِ $د ُم ْس$تَ َجابَةٌ ،ثُ َّم َسَّ $مى اللَّهُ َّم َعلَ ْيَ $ َعلَ ْي ِه ْم ِإ ْذ َد َعا َعلَ ْي ِه ْم ،قَا َلَ :و َكانُوا يََ $ر ْو َن َأ َّن الَّ $د ْع َوةَ فِي َذلَِ $
الس$$ابِ َع، ك بِ ُع ْتبَةَ ب ِْن َربِي َعةََ ،و َش ْيبَةَ ب ِْن َربِي َعةََ ،و ْال َولِي ِد ب ِْن ُع ْتبَةََ ،وُأ َميَّةَ ب ِْن َخلَ ٍ
فَ ،و ُع ْقبَةَ ب ِْن َأبِي ُم َعي ٍْطَ ،و َع َّد َّ َو َعلَ ْي َ
ص $رْ َعى فِي ْالقَلِي ِ
ب قَلِي ِ
ب صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$$لَّ َم َ
ين َع َّد َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْت الَّ ِذ َ فَلَ ْم يَحْ فَ ْ
ظ ،قَا َل :فَ َوالَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه لَقَ ْد َرَأي ُ
بَ ْد ٍر".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا مجھے میرے باپ( عثمان) نے شعبہ سے خبر دی ،انہوں نے ابواسحاق سے ،انہ$$وں
نے عمرو بن میمون س$$ے ،انہ$$وں نے عب$دہللا س$ے وہ کہ$$تے ہیں کہ ایک دفعہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کعبہ
شریف میں سجدہ میں تھے۔( ایک دوسری س$$ند س$ے) ہم س$ے احم$$د بن عثم$$ان نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$ے ش$$ریح بن
مسلمہ نے ،کہا ہم سے ابراہیم بن یوسف نے اپنے باپ کے واسطے سے بیان کی$ا ،وہ ابواس$حاق س$ے روایت ک$رتے
ہیں۔ ان سے عمرو بن میمون نے بیان کیا کہ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہما نے ان س$$ے ح$$دیث بی$$ان کی کہ ایک
www.islamicurdubooks.com 210
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
دفعہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کعبہ کے نزدیک نم$$از پ$$ڑھ رہے تھے اور ابوجہ$$ل اور اس کے س$$اتھی( بھی
وہیں) بیٹھے ہوئے تھے تو ان میں س$$ے ایک نے دوس$$رے س$$ے کہ$$ا کہ تم میں س$$ے ک$$وئی ش$$خص ہے ج$$و ق$$بیلے
کی( جو) اونٹنی ذبح ہ$$وئی ہے( اس کی) اوجھ$$ڑی اٹھ$$ا الئے اور(ال ک$$ر) جب محمد ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$جدہ میں
جائیں تو ان کی پیٹھ پر رکھ دے۔ یہ سن کر ان میں سے ایک سب سے زیادہ بدبخت( آدمی)اٹھا اور وہ اوجھ$$ڑی لے
کر آیا اور دیکھتا رہا جب آپ نے س$$جدہ کی$ا ت$و اس نے اس اوجھ$$ڑی ک$و آپ کے دون$وں کن$دھوں کے درمی$ان رکھ
دیا(عبدہللا بن مسعود کہتے ہیں) میں یہ( سب کچھ) دیکھ رہا تھا مگر کچھ نہ کر سکتا تھ$$ا۔ ک$$اش!( اس وقت) مجھے
روکنے کی طاقت ہ$$وتی۔ عب$$دہللا کہ$$تے ہیں کہ وہ ہنس$$نے لگے اور( ہنس$$ی کے م$$ارے) ل$$وٹ پ$$وٹ ہ$$ونے لگے اور
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں تھے( بوجھ کی وجہ سے) اپنا سر نہیں اٹھا سکتے تھے۔ یہاں تک کہ فاطمہ
رضی ہللا عنہا آئیں اور وہ بوجھ آپ کی پیٹھ سے اتار کر پھینکا ،تب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے س$$ر اٹھایا پھ$$ر تین
بار فرمایا۔ یا ہللا! تو قریش کو پکڑ لے ،یہ( ب$$ات) ان ک$$افروں پ$$ر بہت بھ$$اری ہ$$وئی کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
انہیں بددعا دی۔ عبدہللا کہتے ہیں کہ وہ سمجھتے تھے کہ اس ش$$ہر( مکہ) میں ج$$و دع$$ا کی ج$$ائے وہ ض$$رور قب$$ول
ہوتی ہے پھر آپ نے( ان میں سے)ہر ایک کا( ج$دا ج$دا) ن$ام لی$$ا کہ اے ہللا! ان ظ$الموں ک$$و ض$$رور ہالک ک$$ر دے۔
ابوجہل ،عتبہ بن ربیعہ ،ش$یبہ بن ربیعہ ،ولی$$د بن عتبہ ،امیہ بن خل$$ف اور عقبہ بن ابی معی$$ط ک$و۔ س$اتویں( آدمی) ک$ا
ن$$ام( بھی) لی$$ا مگ$$ر مجھے یاد نہیں رہ$$ا۔ اس ذات کی قس$$م جس کے قبض$$ے میں م$$یری ج$$ان ہے کہ جن لوگ$$وں
کے( بددعا کرتے وقت) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نام لیے تھے ،میں نے ان کی( الشوں) ک$$و ب$$در کے کن$$ویں میں
پڑا ہوا دیکھا۔
www.islamicurdubooks.com 211
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عروہ نے مسور اور مروان سے روایت کی ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم حدیبیہ کے زمانے میں نکلے( اس
سلسلہ میں) انہوں نے پوری حدیث ذکر کی( اور پھ$ر کہ$ا) کہ ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے جت$نی م$$رتبہ بھی
تھوکا وہ( تھوک) لوگوں کی ہتھیلی پر پڑا۔ پھر وہ لوگوں نے اپنے چہروں اور بدن پر مل لیا۔
حدیث نمبر241 :
www.islamicurdubooks.com 212
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر242 :
$ريُّ َ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةََ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبِْ $د هَّللا ِ ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ سْ $فيَ ُ
ان ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُّ
الز ْه ِ
ب َأ ْس َك َر فَهُ َو َح َرا ٌم".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلُ " :كلُّ َش َرا ٍ َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے ،ان سے زہری نے ابوسلمہ کے واسطے سے بیان کی$$ا ،وہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے وہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$ے روایت ک$رتی ہیں کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے
فرمایا کہ پینے کی ہر وہ چیز جو نشہ النے والی ہو حرام ہے۔
حدیث نمبر243 :
يَ و َس َ$ألَهُ النَّاسُ ،وم$$ا ان ب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ْنَ أبِي َح ِ
از ٍمَ ، س ِم َعَ س ْه َل ب َْن َس ْ $ع ٍد َّ
الس $ا ِع ِد َّ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :م$$ا بَقِ َي َأ َحٌ $د َأ ْعلَ ُم بِِ $ه ِمنِّيَ " ،كَ $
$ان َعلِ ٌّي بيني وبينه أحد بأي شيء دووي جرح النَّبِ ِّي َ
ُش َي بِ ِه جُرْ ُحهُ". ق فَح ِ صي ٌر فَُأحْ ِر َ اط َمةُ تَ ْغ ِس ُل َع ْن َوجْ ِه ِه ال َّد َم ،فَُأ ِخ َذ َح ِ
يَ ِجي ُء بِتُرْ ِس ِه فِي ِه َما ٌءَ ،وفَ ِ
ہم سے محمد نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ابن ابی حازم کے واسطے سے نقل کیا ،انہوں نے سہل بن
سعد الساعدی سے سنا کہ لوگوں نے ان سے پوچھا ،اور( میں اس وقت س$$ہل کے اتن$$ا ق$$ریب تھ$$ا کہ) م$$یرے اور ان
کے درمیان کوئی دوسرا حائل نہ تھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے( احد کے) زخم کا عالج کس دوا سے کیا
گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا جاننے واال( اب) مجھ سے زیادہ کوئی نہیں رہا۔ علی رض$$ی ہللا عنہ اپ$$نی ڈھال
www.islamicurdubooks.com 213
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں پانی التے اور فاطمہ $رضی ہللا عنہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے منہ سے خون دھوتیں پھر ایک بوریا ک$$ا ٹک$$ڑا
جالیا گیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے زخم میں بھر دیا گیا۔
س َوا ِك:
اب ال ِّ
-73بَ ُ
باب :مسواک کرنے کا بیان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْستَ َّن.
ت ِع ْن َد النَّبِ ِّي َ
س :بِ ُّ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میں نے رات رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس گ$$زاری تو( میں نے
دیکھا کہ) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مسواک کی۔
حدیث نمبر244 :
$رَ ، ع ْنَ أبِي بُ$$رْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ" :أتَي ُ
ْت َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ $دَ ، ع ْنَ غ ْياَل َن ب ِْن َج ِريٍ $
ع". اك بِيَ ِد ِه ،يَقُولُُ :أ ْع ُأ ْعَ ،وال ِّس َوا ُ
ك فِي فِي ِه َكَأنَّه يَتَهَ َّو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َو َج ْدتُهُ يَ ْستَ ُّن بِ ِس َو ٍ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے غیالن بن جریر کے واس$$طے س$$ے نق$$ل کی$$ا ،وہ اب$$وبردہ
سے وہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں کہ میں( ایک مرتبہ) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاض $ر $ہ$$وا
تو میں نے آپ کو اپنے ہاتھ سے مسواک کرتے ہوئے پایا اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے منہ س$$ے اع اع کی آواز
نکل رہی تھی اور مسواک آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے منہ میں تھی جس طرح آپ صلی ہللا علیہ وس$لم قے ک$ر رہے
ہوں۔
حدیث نمبر245 :
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه ُورَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةَ ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
َو َسلَّ َم ِإ َذا قَا َم ِم َن اللَّي ِْل يَ ُشوصُ فَاهُ بِال ِّس َو ِ
اك".
www.islamicurdubooks.com 214
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے ،وہ ابووائل سے ،وہ ح$$ذیفہ
سے روایت کرتے ہیں کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$لم جب رات ک$$و اٹھ$تے ت$و اپ$نے منہ ک$$و مس$واک س$ے ص$اف
کرتے۔
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَ$$ا َلَ" :أ َرانِي ص ْخ ُر ب ُْن ُج َوي ِْريَةََ ،ع ْن نَافِ ٍع َ ،63ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ،أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َوقَا َل َعفَّ ُ
انَ :ح َّدثَنَا َ
ك اَأْلصْ َغ َر ِم ْنهُ َما ،فَقِي َل لِيَ :كبِّرْ ،فَ َدفَ ْعتُ $هُ اك فَ َجا َءنِي َر ُجاَل ِن َأ َح ُدهُ َما َأ ْكبَ ُر ِم َن اآْل َخ ِر ،فَنَا َو ْل ُ
ت ال ِّس َوا َ ك بِ ِس َو ٍ َأتَ َس َّو ُ
ص َرهُ نُ َع ْي ٌمَ ،ع ْن ابْن ْال ُمبَا َر ِكَ ،ع ْن ُأ َسا َمةََ ،ع ْن نَافِ ٍعَ ،ع ِن اب ِْن ُع َم َراختَ َ ِإلَى اَأْل ْكبَ ِر ِم ْنهُ َما" ،قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا ِْ :
عفان نے کہا کہ ہم سے صخر بن جویریہ نے نافع کے واسطے سے بیان کیا ،وہ ابن عمر رضی ہللا عنہما س$ے نق$ل
کرتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے دیکھ$$ا کہ( خ$$واب میں) مس$$واک ک$$ر رہ$$ا ہ$$وں ت$$و
میرے پاس دو آدمی آئے۔ ایک ان میں سے دوسرے سے بڑا تھا ،تو میں نے چھوٹے ک$$و مس$$واک دے دی پھ$$ر مجھ
سے کہا گیا کہ بڑے کو دو۔ تب میں نے ان میں سے بڑے کو دی۔ ابوعبدہللا (امام بخاری رحمہ ہللا) کہتے ہیں کہ اس
حدیث کو نعیم نے ابن المبارک سے ،وہ اسامہ سے ،وہ نافع سے ،انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما س$$ے مختص$$ر
طور پر روایت کیا ہے۔
ُورَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن ُعبَ ْي َدةََ ، ع ْن ْالبَ َرا ِء
انَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
اض$طَ ِج ْع لص$اَل ِة ،ثُ َّم ْك لِ َّ ض$و َء َ ضْ$أ ُو ُ
ك فَتَ َو َّ
ضَ $ج َع َْت َم ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمِ" :إ َذا َأتَي َب ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ از ٍب ِْن َع ِ
www.islamicurdubooks.com 215
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 216
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب الغسل
کتاب غسل کے احکام و مسائل
ضى َأ ْو َعلَى َسفَ ٍر َأ ْو َجا َء َأ َح ٌد ِم ْن ُك ْم ِم َن ْال َغاِئ ِط َأ ْو ال َم ْستُ ُم َوقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَى َ :وِإ ْن ُك ْنتُ ْم ُجنُبًا فَاطَّهَّرُوا َوِإ ْن ُك ْنتُ ْم َمرْ َ
ص ِعيدًا طَيِّبًا فَا ْم َسحُوا بِ ُوجُو ِه ُك ْ$م َوَأ ْي ِدي ُك ْم ِم ْن$هُ َم$$ا ي ُِريُ $د هَّللا ُ لِيَجْ َعَ $ل َعلَ ْي ُك ْم ِم ْن َحَ $ر ٍ
ج النِّ َسا َء فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
ُون سورة المائدة آية َ ، 6وقَ ْولِ ِه َج َّل ِذ ْك ُرهُ :يََأيُّهَا الَّ ِذ َ
ين آ َمنُ$$وا َولَ ِك ْن ي ُِري ُد لِيُطَهِّ َر ُك ْم َولِيُتِ َّم نِ ْع َمتَهُ َعلَ ْي ُك ْم لَ َعلَّ ُك ْم تَ ْش ُكر َ
يل َحتَّى تَ ْغتَ ِس $لُوا َوِإ ْن ُك ْنتُ ْم الص $الةَ َوَأ ْنتُ ْم ُس َ $كا َرى َحتَّى تَ ْعلَ ُم$$وا َم$$ا تَقُولَُ $
$ون َوال ُجنُبً$$ا ِإال َع$$ابِ ِري َس $بِ ٍ ال تَ ْق َربُ$$وا َّ
ضى َأ ْو َعلَى َسفَ ٍر َأ ْو َجا َء َأ َح ٌد ِم ْن ُك ْم ِم َن ْال َغاِئ ِط َأ ْو ال َم ْستُ ُم النِّ َسا َء فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
ص ِعيدًا طَيِّبًا فَا ْم َسحُوا َمرْ َ
بِ ُوجُو ِه ُك ْم َوَأ ْي ِدي ُك ْم ِإ َّن هَّللا َ َك َ
ان َعفُ ًّوا َغفُو ًرا سورة النساء آية . 43
اگر جنبی ہو جاؤ تو خوب اچھی طرح پاکی حاصل کرو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں یا ک$وئی تم میں پاخ$انہ س$ے
آئے یا تم نے اپنی بیویوں سے جماع کیا ہو پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی ک$$ا قص$$د ک$$رو اور اپ$$نے منہ اور ہ$$اتھ پ$$ر
اسے مل لو ۔ ہللا نہیں چاہتا کہ تم پر تنگی کرے لیکن چاہتا ہے کہ تم کو پاک کرے اور پوری کرے اپنی نعمت تم پر
تاکہ تم اس کا شکر کرو ۔ ( سورۃ المائدہ ) 6 :اور ہللا کا دوسرا فرمان ہے کہ اے ایم$$ان وال$$و نزدیک نہ ج$$اؤ نم$$از
کے جس وقت کہ تم نشہ میں ہو ۔ یہاں تک کہ سمجھنے لگو ج$$و کہ$$تے ہ$$و اور نہ اس وقت کہ غس$$ل کی ح$$اجت ہ$$و
مگ$$ر ح$$الت س$$فر میں یہ$$اں ت$$ک کہ غس$$ل ک$$ر ل$$و اور اگ$$ر تم م$$ریض ہ$$و یا س$$فر میں یا آئے تم میں س$$ے ک$$وئی
قضائے+حاجت $سے یا تم پاس گئے ہو عورتوں کے ،پھر نہ پاؤ تم پانی تو ارادہ کرو پاک م$$ٹی ک$$ا ،پس مل$$و اپ$$نے
منہ کو اور ہاتھوں کو ،بیشک ہللا معاف کرنے واال اور بخشنے واال ہے ۔ ( سورۃ النساء ) 43 :
ضو ِء قَ ْب َل ا ْل ُغ ْ
س ِل: اب ا ْل ُو ُ
-1بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ غسل سے پہلے وضو کر لینا چاہیے
حدیث نمبر248 :
www.islamicurdubooks.com 217
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ف بِيَ َديِْ $ه ،ثُ َّم يُفِيضُ ْال َم$ا َء ص$بُّ َعلَى َرْأ ِسِ $ه ثَاَل َ
ث ُغَ $ر ٍ صابِ َعهُ فِي ْال َما ِء فَيُ َخلِّ ُل بِهَا ُأ ُ
ص$و َل َشَ $ع ِر ِه ،ثُ َّم يَ ُ ثُ َّم يُ ْد ِخ ُل َأ َ
َعلَى ِج ْل ِد ِه ُكلِّ ِه".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں مالک نے ہشام سے خ$$بر دی ،وہ اپ$$نے وال$$د س$$ے ،وہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم جب غسل فرماتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے پھر اسی طرح وض$$و ک$$رتے جیس$$ا
نماز کے لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم وضو کیا کرتے تھے۔ پھر پ$$انی میں اپ$$نی انگلی$$اں داخ$$ل فرم$$اتے اور ان س$$ے
بالوں کی جڑوں کا خالل کرتے۔ پھر اپنے ہاتھوں سے تین چلو سر پر ڈالتے پھر تمام بدن پر پانی بہا لیتے۔
حدیث نمبر249 :
بَ ، ع ِن اب ِْن شَ ، ع ْنَ س$الِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْعِ $دَ ، ع ْنُ كَ $ر ْي ٍ انَ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ ف ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ سْ $فيَ ُ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
ض $و َءهُ ضَأ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم ُو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
ت" :تَ َو َّ ج النَّبِ ِّي َ
سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةََ ز ْو َِعبَّا ٍ
$اض َعلَ ْيِ $ه ْال َم$$ا َء ،ثُ َّم نَحَّى ِرجْ لَ ْيِ $ه فَ َغ َس$لَهُ َما هَِ $ذ ِه
ص$ابَهُ ِم َن اَأْل َذى ،ثُ َّم َأفََ $
صاَل ِة َغ ْي َر ِرجْ لَ ْي ِهَ ،و َغ َس َل فَرْ َجهُ َو َما َأ َ
لِل َّ
ُغ ْسلُهُ ِم َن ْال َجنَابَ ِة".
ہم سے محمد بن یوسف نے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا اعمش سے روایت ک$$ر کے،
وہ سالم ابن ابی الجعد سے ،وہ کریب سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،وہ میمونہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا ن$$بی ک$$ریم
صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ سے روایت کرتے ہیں ،انہوں نے بتالیا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
نماز کے وضو کی طرح ایک مرتبہ وضو کیا ،البتہ پاؤں نہیں دھوئے۔ پھر اپنی ش$$رمگاہ ک$$و دھویا اور جہ$$اں کہیں
بھی نجاست لگ گئی تھی ،اس کو دھویا۔ پھر اپنے اوپر پانی بہا لیا۔ پھر پہلی جگہ سے ہٹ کر اپنے دونوں پاؤں ک$$و
دھویا۔ آپ کا غسل جنابت اسی طرح ہوا کرتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 218
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص َم ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبُ$$و بَ ْكِ $
$ر ب ُْن َح ْف ٍ
ص ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ ع ْب ُد ال َّ
ت َأنَا َوَأ ُخوَ $عاِئ َش$ةَ َعلَىَ عاِئ َش$ةَ ، فَ َسَ$ألَهَا َأ ُخوهَ$$ا َع ْن ُغ ْسِ $ل النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ْتَ أبَا َسلَ َمةَ ، يَقُولَُ :د َخ ْل ُ
َس ِمع ُ
ت َعلَى َرْأ ِسهَا َوبَ ْينَنَا َوبَ ْينَهَ$$ا ِح َج $ابٌ " ،قَ$$ا َل َأبُ$$و َع ْب$$د هَّللا ِ: ت َوَأفَا َ
ض ْ اع ،فَا ْغتَ َسلَ ْ
ص ٍ َو َسلَّ َم ؟"فَ َد َع ْ
ت بِِإنَا ٍء نَحْ ًوا ِم ْن َ
اع.
ص ٍ ُونَ ، وبَ ْه ٌزَ ، و ْال ُجدِّيُّ َ ، ع ْنُ ش ْعبَةَ : قَ ْد ِر َ
قَا َل يَ ِزي ُد ب ُْن هَار َ
ہم سے عبدہللا بن محمد نے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالصمد نے ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے،
انہ$$$وں نے کہ$$$ا ہم س$$$ے اب$$$وبکر بن حفص نے ،انہ$$$وں نے کہ$$$ا کہ میں نے ابوس$$$لمہ س$$$ے یہ ح$$$دیث س$$$نی
کہ میں( ابوسلمہ) اور عائشہ رضی ہللا عنہا کے بھائی عائشہ رضی ہللا عنہا کی خدمت میں گئے۔ ان کے بھ$$ائی نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے غسل کے بارے میں سوال کیا۔ تو آپ نے صاع جیسا ایک برتن منگوایا۔ پھر غسل
کیا اور اپنے اوپر پانی بہایا۔ اس وقت ہمارے درمیان اور ان کے درمیان پردہ حائل تھا۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ
www.islamicurdubooks.com 219
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہللا) کہتے ہیں کہ یزید بن ہارون ،بہز اور جدی نے شعبہ سے ق$$در ص$$اع کے الف$$اظ $روایت ک$$ئے ہیں۔( ن$$وٹ :ص$$اع
کے اندر 2.488کلو گرام ہوتا ہے۔)
حدیث نمبر252 :
حدیث نمبر253 :
www.islamicurdubooks.com 220
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابونعیم نے روایت کی ،انہوں نے کہا کہ ہم س$ے س$$فیان بن ع$$یینہ نے عم$$رو کے واس$$طہ س$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ
جابر بن زید سے ،وہ عبدہللا بن عباس سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم اور میم$ونہ رض$ی ہللا عنہ$ا ایک ب$رتن
میں غسل کر لیتے تھے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا)فرماتے ہیں کہ ابن عیینہ اخیر عمر میں اس حدیث کو یوں
روایت کرتے تھے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے انہوں نے میمونہ رضی ہللا عنہا سے اور صحیح وہی روایت ہے
جو ابونعیم نے کی ہے۔
صَ $ر ٍد ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيُ جبَيُْ $ر ب ُْن َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌرَ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْس َحا َ
ق ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيُ س$لَ ْي َم ُ
ان ب ُْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ" :أ َّما َأنَا فَُأفِيضُ َعلَى َرْأ ِسي ثَاَل ثًاَ ،وَأ َشا َر بِيَ َد ْي ِه ِك ْلتَ ْي ِه َما". ُم ْ
ط ِع ٍم ،قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ابونعیم نے ہم سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے زہیر نے روایت کی ابواسحاق سے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے
جبیر بن مطعم رضی ہللا عنہ نے روایت کی۔ انہوں نے کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میں تو اپ$$نے
سر پر تین مرتبہ پانی بہاتا ہوں اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کیا۔
حدیث نمبر255 :
ار ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ غ ْنَ $د ٌر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنِ م ْخَ $و ِل ب ِْن َر ِ
اشٍ $دَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َعلِ ٍّي، َحَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّشٍ $
غ َعلَى َرْأ ِس ِه ثَاَل ثًا".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ ْف ِر ُ َع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
محمد بن بشار نے ہم سے حدیث بیان کی ،انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کی$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$ے ش$عبہ
نے بیان کیا ،مخول بن راشد کے واسطے سے ،وہ محمد ابن علی س$$ے ،وہ ج$$ابر بن عب$$دہللا رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے،
انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 221
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر256 :
ك َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ م ْع َم ُر ب ُْن يَحْ يَى ب ِْن َس ٍامَ ، ح َّدثَنِيَ أبُو َج ْعفَ ٍر ، قَا َل :قَ$$ا َل لِيَ ج$$ابِ ُرَ : وَأتَ$$انِي اب ُْن َع ِّم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَْأ ُخ ُذ
ان النَّبِ ُّي َ ْف ْال ُغ ْس ُل ِم َن ْال َجنَابَ ِة ؟ فَقُ ْل ُ
ت" َك َ يُ َعرِّ ضُ بِ ْال َح َس ِن ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال َحنَفِيَّ ِة ،قَا َلَ :كي َ
ت: الشَ $ع ِر ،فَقُ ْل ُضهَا َعلَى َرْأ ِس ِه ،ثُ َّم يُفِيضُ َعلَى َساِئ ِر َج َسِ $د ِه ،فَقَ$$ا َل لِي ْال َح َسُ $نِ :إنِّي َر ُجٌ $ل َكثِ$$ي ُر َّ ف َويُفِي ُ ثَاَل ثَةَ َأ ُك ٍّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْكثَ َر ِم ْن َ
ك َش َعرًا". ان النَّبِ ُّي َ
َك َ
یح$یی بن س$ام نے روایت کی$ا ،کہ$ا کہ ہم س$ے
ٰ ہم سے ابونعیم( فضل بن دکین) نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س$ے معم$ر بن
ابوجعفر( $محمد باقر) نے بیان کیا ،انہ$وں نے کہ$ا کہ ہم س$ے ج$$ابر نے بی$$ان کی$ا کہ م$یرے پ$اس تمہ$$ارے چچ$$ا کے
بیٹے( ان کی مراد حسن بن محمد ابن حنفیہ سے تھی)آئے۔ انہوں نے پوچھا کہ جنابت کے غسل ک$$ا کی$$ا ط$$ریقہ ہے؟
میں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تین چلو پانی لیتے اور ان کو اپنے سر پر بہ$$اتے تھے۔ پھ$$ر اپ$$نے تم$$ام
ب$$دن پ$$ر پ$$انی بہ$$اتے تھے۔ حس$$ن نے اس پ$$ر کہ$$ا کہ میں ت$$و بہت ب$$الوں واال آدمی ہ$$وں۔ میں نے ج$$واب دیا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے بال تم سے زیادہ تھے۔
س، شَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْعِ $دَ ، ع ِنُ كَ $ر ْي ٍ
بَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ اح ِدَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما ًء لِ ْل ُغس ِْل ،فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه َم َّرتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثً$$ا ،ثُ َّم َأ ْف َ $ر َغ َعلَى
ْت لِلنَّبِ ِّي َ تَ م ْي ُمونَةَُ " : و َ
ضع ُ قَا َل :قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 222
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رکھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ دو مرتبہ یا تین مرتبہ دھوئے۔ پھ$$ر پ$$انی اپ$$نے ب$$ائیں ہ$$اتھ میں لے ک$$ر
اپنی شرمگاہ کو دھویا۔ پھر زمین پر ہاتھ رگ$$ڑا۔ اس کے بع$$د کلی کی اور ن$$اک میں پ$$انی ڈاال اور اپ$$نے چہ$$رے اور
ہاتھوں کو دھویا۔ پھر اپنے سارے بدن پر پانی بہا لیا اور اپنی جگہ سے ہٹ کر دونوں پاؤں دھوئے۔
ب َأ ِو الطِّي ِ
ب ِع ْن َد ا ْل ُغ ْ
س ِل: اب َمنْ بَ َدَأ ِبا ْل ِحالَ ِ
-6بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ جس نے حالب سے یا خوشبو لگا کر غسل کیا تو اس کا بھی غسل ہو گیا
حدیث نمبر258 :
بَ ، ع ِن اب ِْن ث ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبِيَ ، ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ س $الِ ٌمَ ، ع ْنُ كَ $ر ْي ٍ ص ب ِْن ِغيَا ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُغ ْس$اًل ،فََ$أ ْف َر َغ بِيَ ِمينِِ $ه َعلَى يَ َسِ $
ار ِه ْت لِلنَّبِ ِّي َ
"ص$بَب ُ
تَ : س ، قَا َلَ :ح َّدثَ ْتنَاَ م ْي ُمونَ$ةُ ، قَ$$الَ ْ
َعبَّا ٍ
www.islamicurdubooks.com 223
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بَ ، ع ِن اب ِْن ان ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنَ س$الِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْعِ $دَ ، ع ْنُ كَ $ر ْي ٍ َح َّدثَنَاْ ال ُح َميِْ $ديُّ ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ سْ $فيَ ُ
ك بِهَ$$ا ْال َحاِئطَ،صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْغتَ َس َل ِم َن ْال َجنَابَ ِة ،فَ َغ َس َل فَرْ َجهُ بِيَ ِد ِه ثُ َّم َدلَ َ $
ي َ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةََ" ، أ ّن النَّبِ َّ َعبَّا ٍ
ضَأ ُوضُو َءهُ لِل َّ
صاَل ِة ،فَلَ َّما فَ َر َغ ِم ْن ُغ ْسلِ ِه َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِه". ثُ َّم َغ َسلَهَا ،ثُ َّم تَ َو َّ
ہم سے عبدہللا بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اعمش
نے بیان کیا سالم بن ابی الجعد کے واسطہ سے ،انہوں نے کریب سے ،انہوں نے عب$دہللا بن عب$اس رض$ی ہللا عنہم$ا
سے ،انہوں نے میمونہ رضی ہللا عنہا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے غس$$ل جن$$ابت کی$$ا ت$$و پہلے اپ$$نی
شرمگاہ کو اپنے ہاتھ سے دھویا۔ پھ$ر ہ$$اتھ ک$و دیوار پ$$ر رگ$$ڑ ک$ر دھویا۔ پھ$$ر نم$$از کی ط$رح وض$$و کی$ا اور جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنے غسل سے فارغ ہو گئے تو دونوں پاؤں دھوئے۔
www.islamicurdubooks.com 224
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر261 :
حدیث نمبر262 :
www.islamicurdubooks.com 225
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے حماد نے ہشام کے واسطے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ اپ$$نے وال$$د س$$ے ،وہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم غسل جنابت فرم$$اتے تو( پہلے) اپن$$ا
ہاتھ دھوتے۔
حدیث نمبر263 :
ت َأ ْغتَ ِس ُل َأنَا
تُ " :ك ْن ُ َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ أبِي بَ ْك ِر ب ِْن َح ْف ٍ
صَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
اسِ $$$مَ ، ع ْنَ أبِي ِه،
احٍ $$$د ِم ْن َجنَابٍَ $$$ة"َ ،و َع ْنَ عبِْ $$$د ال$$$رَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ
ص$$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$$ه َو َس$$$لَّ َم ِم ْن ِإنَ$$$ا ٍء َو ِ
َوالنَّبِ ُّي َ
َع ْنَ عاِئ َشةَِ م ْثلَهُ.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا۔ کہا ہم سے شعبہ نے ابوبکر بن حفص کے واسطے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ ع$$روہ س$$ے ،وہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،انہوں نے کہا کہ میں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم( دون$$وں م$$ل ک$$ر) ایک ہی ب$$رتن
میں غسل جنابت کرتے تھے۔ اور شعبہ نے عبدالرحمٰ ن بن قاس$$م س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے والد( قاس$$م بن محم$$د بن ابی
بکر رضی ہللا عنہ) سے وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔ اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
حدیث نمبر264 :
ْتَ أنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك ، يَقُولَُ " :ك َ
ان َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َجب ٍْر ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم َو ْال َم$$رْ َأةُ ِم ْن نِ َس $اِئ ِه يَ ْغتَ ِس $اَل ِن ِم ْن ِإنَ$$ا ٍء َو ِ
احٍ $د"َ ،زا َدُ م ْس $لِ ٌمَ ، و َو ْهبُ ب ُْن َج ِريٍ $
$ر، النَّبِ ُّي َ
َع ْن ُش ْعبَةَِ م َن ْال َجنَابَ ِة.
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے عب$دہللا بن عب$دہللا بن جب$یر س$ے انہ$وں نے کہ$ا کہ میں
نے انس بن مالک سے سنا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اور آپ کی ک$$وئی زوجہ مطہ$$رہ ایک ب$$رتن میں غس$$ل
ک$$$رتے تھے۔ اس ح$$$دیث میں مس$$$لم بن اب$$$راہیم اور وہب بن جریر کی روایت میں ش$$$عبہ سے« من الجناب$$$ة» ک$$$ا
لفظ( زیادہ) ہے۔( یعنی یہ جنابت کا غسل ہوتا تھا)۔
www.islamicurdubooks.com 226
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س ِل َوا ْل ُو ُ
ضو ِء: اب تَ ْف ِر ِ
يق ا ْل ُغ ْ -10بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ غسل اور وضو کے درمیان فصل کرنا بھی جائز ہے
َوي ُْذ َك ُر َع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ،أنَّهُ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه بَ ْع َد َما َج َّ
ف َوضُو ُءهُ.
ابن عمر رضی ہللا عنہما سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنے قدموں کو وضو کردہ اعضاء کے خشک ہونے کے بع$$د
دھویا۔
حدیث نمبر265 :
احِ $$$د ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنَ س$$$الِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َجعِْ $$$د،
ب ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَاَ عبُْ $$$د ْال َو ِ
َحَّ $$$دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َمحْ بُ$$$و ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َم$$ا ًء
ُول هَّللا ِ َ تَ م ْي ُمونَةَُ " : و َ
ضع ُ
ْت لِ َرس ِ س ، قَا َل :قَالَ ْ َع ْنُ ك َر ْيبٍ َم ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
يَ ْغتَ ِس ُل بِ ِه ،فََأ ْف َر َغ َعلَى يَ َد ْي ِه فَ َغ َسلَهُ َما َم َّرتَي ِْن َم َّرتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثًا ،ثُ َّم َأ ْف َر َغ بِيَ ِمينِ ِه َعلَى ِش َمالِ ِه فَ َغ َس َل َمَ $ذا ِكي َرهُ ،ثُ َّم َدلَ َ $
ك
ق ،ثُ َّم َغ َس َل َوجْ هَهُ َويَ َد ْي ِه َو َغ َس َل َرْأ َس$هُ ثَاَل ثً$$ا ،ثُ َّم َأ ْفَ $ر َغ َعلَى َج َسِ $د ِه ،ثُ َّم تَنَحَّى ض َوا ْستَ ْن َش َ ض ،ثُ َّم َمضْ َم َ يَ َدهُ بِاَأْلرْ ِ
ِم ْن َمقَا ِم ِه فَ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه".
ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بی$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$ے
مولی ابن عباس سے ،انہوں نے عب$$دہللا بن
ٰ اعمش نے سالم بن ابی الجعد کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے کریب
عباس رضی ہللا عنہما سے کہ میمونہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے کہ$$ا کہ میں نے ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ل$$یے
غسل کا پانی رکھا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلے پانی اپنے ہاتھوں پر گرا کر انہیں دو یا تین ب$$ار دھویا۔ پھ$$ر
اپنے داہنے ہاتھ سے بائیں پر گرا کر اپنی شرمگاہوں کو دھویا۔ پھر ہ$اتھ ک$و زمین پ$ر رگ$ڑا۔ پھ$ر کلی کی اور ن$اک
میں پانی ڈاال پھر اپنے چہرے اور ہاتھوں کو دھویا۔ پھر اپنے سر کو تین مرتبہ دھویا ،پھر اپنے سارے بدن پر پانی
بہایا ،پھر آپ اپنی غسل کی جگہ سے الگ ہو گئے۔ پھر اپنے قدموں کو دھویا۔
www.islamicurdubooks.com 227
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$ولَى َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَةََ ، ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْع ِدَ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
بَ مْ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُغ ْس$اًل
ُول هَّللا ِ َ ضع ُ
ْت لِ َرس ِ ث ، قَالَ ْ
تَ " :و َ ت ْال َح ِ
ار ِ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ بِ ْن ِ
سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
اب ِْن َعبَّا ٍ
ان :اَل َأ ْد ِري َأ َذ َكَ $ر الثَّالِثَ$ةَ َأ ْم اَل ،ثُ َّم َأ ْفَ $ر َغ بِيَ ِمينِِ $ه َعلَى
صبَّ َعلَى يَ ِد ِه فَ َغ َسلَهَا َم َّرةً َأ ْو َم َّرتَي ِْن ،قَ$ا َل ُس$لَ ْي َم ُ
َو َستَرْ تُهُ فَ َ
ق َو َغ َس َل َوجْ هَهُ َويَ َد ْي ِه َو َغ َس َل َرْأ َس $هُ، ض َأ ْو بِ ْال َحاِئ ِط ،ثُ َّم تَ َمضْ َم َ
ض َوا ْستَ ْن َش َ ك يَ َدهُ بِاَأْلرْ ِ
ِش َمالِ ِه فَ َغ َس َل فَرْ َجهُ ،ثُ َّم َدلَ َ
صبَّ َعلَى َج َس ِد ِه ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َس َل قَ َد َم ْي ِه فَنَا َو ْلتُهُ ِخرْ قَةً ،فَقَا َل :بِيَ ِد ِه هَ َك َذاَ ،ولَ ْم ي ُِر ْدهَا".
ثُ َّم َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابوعوانہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے اعمش نے
ٰ ہم سے
م$ولی ک$ریب س$ے ،انہ$وں نے ابن
ٰ سالم بن ابی الجعد کے واسطہ سے بی$ان کی$ا ،وہ ابن عب$اس رض$ی ہللا عنہم$ا کے
عباس رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے ،انہ$$وں نے میم$$ونہ بنت ح$$ارث رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے( غسل کا) پانی رکھا اور پردہ کر دیا ،آپ نے(پہلے غسل میں) اپنے ہاتھ پ$$ر پ$$انی
ڈاال اور اس$$ے ایک یا دو ب$$ار دھویا۔ س$$لیمان اعمش کہ$$تے ہیں کہ مجھے یاد نہیں راوی( س$$الم بن ابی الجع$$د) نے
تیسری بار کا بھی ذکر کیا یا نہیں۔ پھر داہنے ہاتھ سے بائیں پ$$ر پ$$انی ڈاال۔ اور ش$$رمگاہ دھوئی ،پھ$$ر اپ$$نے ہ$$اتھ ک$$و
زمین پر یا دیوار پر رگڑا۔ پھر کلی کی اور ناک میں پانی ڈاال اور چہرے اور ہاتھوں کو دھویا۔ اور س$$ر ک$$و دھویا۔
پھر سارے بدن پر پانی بہایا۔ پھر ایک ط$$رف س$$رک ک$$ر دون$$وں پ$$اؤں دھوئے۔ بع$$د میں میں نے ایک ک$$پڑا دیا ت$$و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ س$$ے اش$$ارہ کی$$ا اس ط$$رح کہ اس$$ے ہٹ$$اؤ اور آپ نے اس ک$$پڑے ک$$ا ارادہ نہیں
فرمایا۔
www.islamicurdubooks.com 228
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :جس نے جماع کیا اور پھر دوبارہ کیا اور جس نے اپنی کئی بیویوں سے ہمبستر ہو کر
ایک ہی غسل کیا اس کا بیان
حدیث نمبر267 :
ار ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن َأبِي َعِ $ديٍّ َ ، ويَحْ يَى ب ُْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنُ شْ $عبَةََ ، ع ْنِ إ ْبَ $را ِهي َم ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ ت ُأطَيِّبُ َر ُس$و َل هَّللا ِ َ ت :يَرْ َح ُم هَّللا ُ َأبَا َع ْب ِد ال$رَّحْ َم ِنُ " ،ك ْن ُ
ْال ُم ْنتَ ِش ِرَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَا َلَ :ذ َكرْ تُهُ لِ َعاِئ َشةَ ، فَقَالَ ْ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَيَطُ ُ
وف َعلَى نِ َساِئ ِه ،ثُ َّم يُصْ بِ ُح ُمحْ ِر ًما يَ ْن َ
ض ُخ ِطيبًا".
یحیی بن سعید نے ش$$عبہ س$$ے ،وہ اب$$راہیم بن
ٰ ہم سے محمد بن بشار نے حدیث بیان کی ،کہا ہم سے ابن ابی عدی اور
محمد بن منتشر سے ،وہ اپنے والد سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا کے س$$امنے اس مس$$ئلہ ک$$ا
ذکر کیا۔ تو آپ نے فرمایا ،ہللا ابوعبدالرحمٰ ن پر رحم فرمائے میں نے تو رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و خوش$بو
لگائی پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی تمام ازواج( مطہ$$رات) کے پ$$اس تش$$ریف لے گ$$ئے اور ص$$بح ک$$و اح$$رام اس
حالت میں باندھا کہ خوشبو سے بدن مہک رہا تھا۔
حدیث نمبر268 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن ِه َش ٍام ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ أبِيَ ، ع ْن قَتَ$ا َدةَ ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أنَسُ ب ُْن َمالٍِ $
$ك، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
$ل َوالنَّهَِ $
$ار َوهُ َّن ِإحَْ $دى الس$ا َع ِة ْال َو ِ
احَ $د ِة ِم َن اللَّ ْيِ $ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يَُ $دو ُر َعلَى نِ َس$اِئ ِه فِي َّ
$ان النَّبِ ُّي َ
قَ$$ا َلَ " :كَ $
ث َأنَّهُ ُأ ْع ِط َي قُ َّ $وةَ ثَاَل ثِ َ
ينَ ،وقَ$$ا َلَ سِ $عي ٌدَ : ع ْن قَتَ$$ا َدةَ، سَ :أ َو َكَ $
$ان ي ُِطيقُ$هُ ،قَ$$ا َلُ :كنَّا نَتَ َحَّ $د ُ ت َأِلنَ ٍ
َع ْش َ $رةَ" ،قَ$$ا َل :قُ ْل ُ
ِإ َّنَ أنَسًاَ ح َّدثَهُ ْم :تِ ْس ُع نِ ْس َو ٍة.
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا۔ انہوں نے کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا مجھ س$$ے م$$یرے
والد نے قتادہ کے واسطہ سے ،کہا ہم سے انس بن مالک نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دن اور رات کے ایک
ہی وقت میں اپنی تمام ازواج مطہرات کے پاس گئے اور یہ گیارہ تھیں۔( نو منکوحہ اور دو لونڈیاں) راوی نے کہ$$ا،
میں نے انس سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس کی طاقت رکھتے تھے۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
www.islamicurdubooks.com 229
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
فرمایا کہ ہم آپس میں کہا کرتے تھے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو تیس م$$ردوں کے براب$$ر ط$$اقت دی گ$$ئی ہے اور
سعید نے کہا قتادہ کے واسطہ سے کہ ہم کہتے تھے کہ انس نے ان سے نو ازواج کا ذکر کیا۔
س ِل ا ْل َم ْذ ِ
ي َوا ْل ُو ُ
ضو ِء ِم ْنهُ: اب َغ ْ
-13بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ مذی کا دھونا اور اس کی وجہ سے وضو کرنا ضروری ہے
حدیث نمبر269 :
ينَ ، ع ْنَ أبِي َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ علِ ٍّي ، قَ$$ا َلُ :ك ْن ُ
ت َر ُجاًل َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ زاِئ َدةَُ ، ع ْنَ أبِي َح ِ
صٍ $
ضْأ َوا ْغ ِسلْ َذ َك َر َ
ك". ان ا ْبنَتِ ِه ،فَ َسَأ َل ،فَقَا َل" :تَ َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِ َم َك ِ ت َر ُجاًل َأ ْن يَ ْسَأ َل النَّبِ َّ
ي َ َم َّذا ًء ،فََأ َمرْ ُ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے زائدہ نے ابوحصین کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوعبدالرحمٰ ن سے ،انہ$$وں
نے علی رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ مجھے مذی بکثرت آتی تھی ،چونکہ میرے گھر میں نبی کریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم کی صاحبزادی( ف$$اطمۃالزہراء $رض$$ی ہللا عنہ$$ا) تھیں۔ اس ل$$یے میں نے ایک ش$$خص( مق$$داد بن اس$$ود
اپنے شاگرد) سے کہا کہ وہ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$$لم س$ے اس کے متعل$$ق مس$ئلہ معل$وم ک$ریں انہ$$وں نے پوچھ$ا ت$و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ وضو کر اور شرمگاہ کو دھو( یہی کافی ہے)۔
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَةََ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َم ب ِْن ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْنتَ ِش ِرَ ، ع ْنَ ،أبِي ِه ، قَ$ا َلَ :سَ$أ ْل ُ
ت َعاِئ َش$ةَ َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ص$لَّى هَّللا ُ تَ عاِئ َشةَُ" أنَا طَيَّب ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ت لَهَا قَ ْو َل اب ِْن ُع َم َرَ ،ما ُأ ِحبُّ َأ ْن ُأصْ بِ َح ُمحْ ِر ًما َأ ْن َ
ض ُخ ِطيبًا ،فَقَالَ ْ فَ َذ َكرْ ُ
اف فِي نِ َساِئ ِه ،ثُ َّم َأصْ بَ َح ُمحْ ِر ًما".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم طَ َ
www.islamicurdubooks.com 230
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابوعوانہ نے ابراہیم بن محمد بن منتشر سے ،وہ اپنے والد س$$ے ،کہ$$ا میں
نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے پوچھا اور ان سے ابن عمر رض$ی ہللا عنہم$ا کے اس ق$ول ک$ا ذک$ر کی$ا کہ میں اس$ے
گوارا نہیں کر سکتا کہ میں احرام باندھوں اور خوشبو میرے جسم سے مہک رہی ہو۔ تو عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے
فرمایا ،میں نے خود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو خوشبو لگائی۔ پھر آپ اپنی تمام ازواج کے پ$$اس گ$$ئے اور اس
کے بعد احرام باندھا۔
حدیث نمبر271 :
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :كَ $
$ان َر ُس$و ُل َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
لص$اَل ِة ،ثُ َّم ا ْغتَ َسَ $ل ،ثُ َّم يُ َخلِّ ُل بِيَِ $د ِه ضَ$أ ُو ُ
ض$و َءهُ لِ َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا ا ْغتَ َس َل ِم َن ْال َجنَابَ ِة َغ َسَ $ل يَ َد ْيِ $ه َوتَ َو َّ
هَّللا ِ َ
ت ،ثُ َّم َغ َس َل َساِئ َر َج َس ِد ِه. اض َعلَ ْي ِه ْال َما َء ثَاَل َ
ث َمرَّا ٍ َش َع َرهُ َحتَّى ِإ َذا ظَ َّن َأنَّهُ قَ ْد َأرْ َوى بَ َش َرتَهُ َأفَ َ
www.islamicurdubooks.com 231
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے ہش$$ام بن ع$$روہ نے بی$$ان
کیا ،انہوں نے اپنے والد کے حوالہ سے کہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم جنابت کا غسل کرتے تو پہلے اپنے ہاتھوں ک$$و دھوتے اور نم$$از کی ط$$رح وض$و ک$$رتے۔ پھ$$ر غس$$ل
کرتے۔ پھر اپنے ہاتھوں سے بالوں کا خالل کرتے اور جب یقین کر لیتے کہ جسم تر ہو گیا ہے۔ تو تین مرتبہ اس پر
پانی بہاتے ،پھر تمام بدن کا غسل کرتے۔
حدیث نمبر273 :
ف ِم ْنهُ َج ِميعًا".
اح ٍد نَ ْغ ِر ُ ت َأ ْغتَ ِس ُل َأنَا َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن ِإنَا ٍء َو ِ تُ :ك ْن ُ
َوقَالَ ْ
اور عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ میں اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ایک ب$$رتن میں غس$$ل ک$$رتے تھے۔ ہم
دونوں اس سے چلو بھربھر کر پانی لیتے تھے۔
اض ِع ا ْل ُو ُ
ضو ِء َم َّرةً س ِد ِهَ ،ولَ ْم يُ ِعدَْ ،غ ْ
س َل َم َو ِ ساِئ َر َج َ ضَأ فِي ا ْل َجنَابَ ِة ثُ َّم َغ َ
س َل َ اب َمنْ ت ََو َّ
-16بَ ُ
ُأ ْخ َرى:
باب :اس بارے میں کہ جس نے جنابت میں وضو کیا پھر اپنے تمام بدن کو دھویا ،لیکن وضو
کے اعضاء کو دوبارہ نہیں دھویا
حدیث نمبر274 :
$ولَى ُف ب ُْن ِعي َسى ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاْ الفَضْ ُل ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنَ سالِ ٍمَ ، ع ْنُ ك َ $ر ْي ٍ
بَ مْ $ َح َّدثَنَا يُوس ُ
ض $و ًءا لِ َجنَابَ ٍ $ة فََأ ْكفَ َ$أ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُ
ض َع َرسُو ُل هَّللا ِ َ
سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، قَالَتَ " :و َ
سَ ،ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
اب ِْن َعبَّا ٍ
ض َأ ِو ْال َحاِئ ِط َمَّ $رتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثً$$ا ،ثُ َّم
ب يََ $دهُ بِ$$اَأْلرْ ِ ضَ $ر َ بِيَ ِمينِِ $ه َعلَى ِشَ $مالِ ِه َمَّ $رتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثً$$ا ،ثُ َّم َغ َسَ $ل فَرْ َج $هُ ،ثُ َّم َ
اض َعلَى َرْأ ِس ِه ْال َما َء ،ثُ َّم َغ َس َل َج َس َدهُ ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َس َل ِرجْ لَ ْي ِ $ه، ق َو َغ َس َل َوجْ هَهُ َو ِذ َرا َع ْي ِه ،ثُ َّم َأفَ َ ض َوا ْستَ ْن َش َ َمضْ َم َ
ت :فََأتَ ْيتُهُ بِ ِخرْ قَ ٍة فَلَ ْم ي ُِر ْدهَا ،فَ َج َع َل يَ ْنفُضُ بِيَ ِد ِه".
قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 232
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س ِج ِد َأنَّهُ ُجنُ ٌ
ب يَ ْخ ُر ُج َك َما ه َُو َوالَ يَتَيَ َّم ُم: اب ِإ َذا َذ َك َر فِي ا ْل َم ْ
-17بَ ُ
باب :جب کوئی شخص مسجد میں ہو اور اسے یاد آئے کہ مجھ کو نہانے کی حاجت ہے تو اسی
طرح نکل جائے اور تیمم نہ کرے
حدیث نمبر275 :
$ريِّ َ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةَ، $ان ب ُْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُ$$ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ ع ْث َمُ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم ،فَلَ َّما
وف قياما ،فَ َخ َر َج ِإلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت الصُّ فُ ُ
صاَل ةُ َو ُع ِّدلَ ِ َع ْنَأبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َلُ" :أقِي َم ِ
ت ال َّ
صاَّل هُ َذ َك َر َأنَّهُ ُجنُبٌ ،فَقَا َل لَنَ$$اَ :م َك$$انَ ُك ْم ،ثُ َّم َر َجَ $ع فَا ْغتَ َسَ $ل ،ثُ َّم َخَ $ر َج ِإلَ ْينَ$$ا َو َرْأ ُس$هُ يَ ْقطُُ $ر فَ َكبَّ َر فَ َ
ص$لَّ ْينَا قَا َم فِي ُم َ
الز ْه ِريِّ َ ، و َر َواهُ اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْنُّ
الز ْه ِريِّ . َم َعهُ" ،تَابَ َعهَُ ع ْب ُد اَأْل ْعلَىَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ْنُّ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا ہم سے عثمان بن عمر نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم ک$$و یونس نے خ$$بر دی
زہری کے واسطے سے ،وہ ابوسلمہ سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نماز کی تکبیر ہوئی اور صفیں براب$$ر
ہو گئیں ،لوگ کھڑے تھے کہ رسول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$لم اپ$نے حج$رے $س$ے ہم$اری ط$رف تش$ریف الئے۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم مصلے پر کھڑے ہ$$و چکے ت$$و یاد آیا کہ آپ جن$$بی ہیں۔ پس آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ہم
سے فرمایا کہ اپنی جگہ کھڑے رہو اور آپ واپس چلے گئے۔ پھر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے غس$$ل کی$$ا اور واپس
www.islamicurdubooks.com 233
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہماری طرف تشریف الئے تو سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$لم نے نم$از کے ل$یے
تکبیر کہی اور ہم نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی۔ عثمان بن عم$$ر س$ے اس روایت کی مت$ابعت کی
عبداالعلی نے معمر سے اور وہ زہری سے۔ اور اوزاعی نے بھی زہری سے اس حدیث کو روایت کیا ہے۔
ٰ ہے
س ِل: ق َرْأ ِ
س ِه اَأل ْي َم ِن فِي ا ْل ُغ ْ اب َمنْ بَ َدَأ بِ ِ
ش ِّ -19بَ ُ
باب :اس شخص کے متعلق جس نے اپنے سر کے داہنے حصے سے غسل کیا
www.islamicurdubooks.com 234
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر277 :
َح َّدثَنَاَ خاَّل ُد ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنْ ال َح َس ِن ب ِْن ُم ْسلِ ٍمَ ، ع ْنَ
صفِيَّةَ بِ ْن ِ
ت َش ْيبَةََ ، ع ْنَ عاِئ َش $ةَ،
ق َرْأ ِس$هَا ،ثُ َّم تَْأ ُخُ $ذ بِيَِ $دهَا َعلَى ِش$قِّهَا اَأْل ْي َم ِن َوبِيَِ $دهَا ت ِإحْ َدانَا َجنَابَةٌ َأ َخ َذ ْ
ت بِيََ $د ْيهَا ثَاَل ثً$$ا فَ$ْ $و َ صابَ ْتُ " :كنَّا ِإ َذا َأ َ
قَالَ ْ
اُأْل ْخ َرى َعلَى ِشقِّهَا اَأْل ْي َس ِر".
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن ن$$افع نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے حس$$ن بن مس$$لم
ٰ ہم سے خالد بن
سے روایت کی ،وہ صفیہ بنت شیبہ سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ہم ازواج( مطہ$$رات) میں
سے کسی کو اگر جنابت الحق ہوتی تو وہ ہاتھوں میں پانی لے کر سر پر تین مرتبہ ڈالتیں۔ پھر ہاتھ میں پانی لے ک$$ر
سر کے داہنے حصے کا غسل کرتیں اور دوسرے ہاتھ سے بائیں حصے کا غسل کرتیں۔
ستُّ ُر َأ ْف َ
ض ُل: ستَّ َر فَالتَّ َ اب َم ِن ا ْغتَ َ
س َل ع ُْريَانًا َو ْح َدهُ فِي ا ْل َخ ْل َو ِةَ ،و َمنْ تَ َ -20بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جس نے تنہائی میں ننگے ہو کر غسل کیا اور جس نے کپڑا
باندھ کر غسل کیا اور کپڑا باندھ کر غسل کرنا افضل ہے
ق َأ ْن يُ ْستَحْ يَا ِم ْنهُ ِم َن النَّ ِ
اس". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،هَّللا ُ َأ َح ُّ
َوقَا َل بَ ْه ُز ب ُْن َح ِك ٍيمَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ ج ِّد ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
اور بہز بن حکیم نے اپنے وال$د س$ے ،انہ$$وں نے بہ$ز کے دادا( مع$اویہ بن حی$دہ) س$ے وہ ن$بی ک$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،ہللا لوگوں کے مق$$ابلے میں زیادہ مس$$تحق ہے کہ
اس سے شرم کی جائے۔
حدیث نمبر278 :
اقَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ُمنَبِّ ٍهَ ، ع ْنَ أبِي هُ َريَْ $$رةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
وس$ى يَ ْغتَ ِسُ $ل$ان ُم َ ْض$هُ ْم ِإلَى بَع ٍ
ْضَ ،و َكَ $ ون ُع َراةً يَ ْنظُُ $ر بَع ُ ت بَنُو ِإ ْس َراِئي َل يَ ْغتَ ِسلُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :كانَ َْ
ب َم َّرةً يَ ْغتَ ِسُ $ل فَ َو َ
ضَ $ع ثَ ْوبَ$هُ َعلَى َح َجٍ $
$ر فَفََّ $ر َوحْ َدهُ ،فَقَالُواَ :وهَّللا ِ َما يَ ْمنَ ُع ُمو َسى َأ ْن يَ ْغتَ ِس َل َم َعنَا ِإاَّل َأنَّهُ آ َدرُ ،فَ َذهَ َ
وس $ى ،فَقَ$$الُواَ :وهَّللا ِ
ت بَنُو ِإ ْس َ $راِئي َل ِإلَى ُم َ ْال َح َج ُر بِثَ ْوبِ ِه ،فَ َخ َر َج ُمو َسى فِي ِإ ْث ِر ِه ،يَقُولُ :ثَ ْوبِي يَا َح َجرَُ ،حتَّى نَظَ َر ْ
www.islamicurdubooks.com 235
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر279 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :بَ ْينَا َأيُّوبُ يَ ْغتَ ِس ُل عُرْ يَانً$$ا فَ َخَّ $ر َعلَ ْيِ $ه َجَ $را ٌد ِم ْن َذهَ ٍ
ب، َو َع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
فَ َج َع َل َأيُّوبُ يَحْ تَثِي فِي ثَ ْوبِ ِه ،فَنَا َداهُ َربُّهُ :يَا َأيُّوبُ َ ،ألَ ْم َأ ُك ْن َأ ْغنَ ْيتُ َ
ك َع َّما تَ َرى ؟ قَ$$ا َل :بَلَى َو ِع َّزتِ َ $
كَ ،ولَ ِك ْن اَل ِغنَى
ارَ ، ع ْنَ أبِي هُ َريَْ $$رةَ، ص ْف َو َ
انَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ ك"َ ،و َر َواهُِ إ ْب َرا ِهي ُمَ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنَ
بِي َع ْن بَ َر َكتِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :بَ ْينَا َأيُّوبُ يَ ْغتَ ِس ُل عُرْ يَانًا.
َع ِن النَّبِ ِّي َ
اور اسی سند کے ساتھ ابوہریرہ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم س$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ آپ
نے فرمایا کہ( ایک بار)ایوب علیہ السالم ننگے غسل فرما رہے تھے کہ سونے کی ٹڈیاں آپ پر گ$$رنے لگیں۔ ایوب
علیہ السالم انہیں اپنے کپڑے میں س$میٹنے لگے۔ ات$نے میں ان کے رب نے انہیں پک$$ارا۔ کہ اے ایوب! کی$$ا میں نے
تمہیں اس چیز سے بےنیاز نہیں کر دیا ،جسے تم دیکھ رہے ہو۔ ایوب علیہ السالم نے ج$واب دیا ہ$اں ت$یری ب$$زرگی
www.islamicurdubooks.com 236
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$ی بن
کی قسم۔ لیکن تیری برکت سے میرے لیے بے نی$$ازی کی$$ونکر ممکن ہے۔ اور اس ح$$دیث ک$$و اب$$راہیم نے موسٰ $
عقبہ سے ،وہ صفوان سے ،وہ عطاء بن یسار سے ،وہ ابوہریرہ س$$ے ،وہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے ،اس
طرح نقل کرتے ہیں جب کہ ایوب علیہ السالم ننگے ہو کر غسل کر رہے تھے ( آخر تک)۔
حدیث نمبر281 :
شَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْع ِدَ ، ع ْنُ ك َر ْي ٍ
ب، انَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَ ْغتَ ِس ُل ِم َن ْال َجنَابَ ِة فَ َغ َس َل يَ َد ْي ِه ،ثُ َّم ت النَّبِ َّ
ي َ سَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ستَرْ ُ َع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ض$و َءهُضَ$أ ُو ُ ص$ابَهُ ،ثُ َّم َم َسَ $ح بِيَِ $د ِه َعلَى ْال َحاِئ ِط َأ ِو اَأْلرْ ِ
ض ،ثُ َّم تَ َو َّ صبَّ بِيَ ِمينِ ِه َعلَى ِشَ $مالِ ِه فَ َغ َسَ $ل فَرْ َج $هُ َو َم$$ا َأ َ َ
اض َعلَى َج َس ِد ِه ْال َما َء ،ثُ َّم تَنَحَّى فَ َغ َسَ $ل قَ َد َم ْيِ $ه" ،تَابَ َع $هَُ أبُ$$و َع َوانَ$ةََ ، واب ُْن فُ َ
ض$ي ٍْل فِي صاَل ِة َغ ْي َر ِرجْ لَ ْي ِه ،ثُ َّم َأفَ َلِل َّ
ال َّس ْت ِر.
www.islamicurdubooks.com 237
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدہللا بن مبارک نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان
کیا ،انہوں نے اعمش سے ،وہ سالم بن ابی الجعد سے ،وہ کریب سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،وہ میمونہ
رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ جب ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم غس$$ل جن$$ابت فرم$$ا رہے تھے میں نے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا پردہ کیا تھا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے ،پھ$$ر داہ$$نے ہ$$اتھ س$$ے
بائیں پر پانی بہایا اور شرمگاہ دھوئی اور جو کچھ اس میں لگ گیا تھا اسے دھویا پھ$$ر ہ$$اتھ ک$$و زمین یا دیوار پ$$ر
رگڑ کر( دھویا) پھر نماز کی طرح وضو کیا۔ پاؤں کے عالوہ۔ پھر پانی اپنے سارے بدن پر بہایا اور اس جگہ س$$ے
ہٹ کر دونوں قدموں کو دھویا۔ اس حدیث میں ابوعوانہ اور محمد بن فضیل نے بھی پردے کا ذکر کیا ہے۔
ت َأبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنُأ ِّم ب بِ ْن ِ كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ ز ْينَ َُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت :يَ$$ا ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،فَقَ$$الَ ْ ت ُأ ُّم ُسلَي ٍْم ا ْم َرَأةُ َأبِي طَ ْل َحةَ ِإلَى َر ُسِ $
ول هَّللا ِ َ تَ :جا َء ْ َسلَ َمةَُ أ ِّم ْال ُمْؤ ِمنِ َ
ينَ ،أنَّهَا قَالَ ْ
ص$لَّى هَّللا ُ َرسُو َل هَّللا ِِ ،إ َّن هَّللا َ اَل يَ ْستَحْ يِي ِم َن ْال َحقِّ ،هَلْ َعلَى ْال َمرْ َأ ِة ِم ْن ُغس ٍْل ِإ َذا ِه َي احْ تَلَ َم ْ
ت ؟ فَقَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ت ْال َما َء".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :نَ َع ْمِ ،إ َذا َرَأ ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا ،انہوں نے ہشام بن ع$$روہ کے
واسطے سے ،انہوں نے اپنے والد عروہ بن زبیر سے ،وہ زینب بنت ابی سلمہ سے ،انہوں نے ام المؤم$$نین ام س$$لمہ
رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ام سلیم ابوطلحہ رضی ہللا عنہ کی عورت رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی
تعالی حق سے حیاء نہیں کرت$$ا۔ کی$$ا ع$$ورت پ$$ر بھی جب کہ اس$$ے احتالم ہ$$و
ٰ خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ ہللا
غسل واجب ہو جاتا ہے۔ تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،ہاں اگر( اپنی م$$نی ک$$ا) پ$$انی دیکھے(ت$$و اس$$ے
بھی غسل کرنا ہو گا)۔
www.islamicurdubooks.com 238
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س: ب َوَأنَّ ا ْل ُم ْ
سلِ َم الَ يَ ْن ُج ُ ق ا ْل ُجنُ ِ
اب َع َر ِ
-23بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ جنبی کا پسینہ اور بیشک مسلمان ناپاک نہیں ہوتا
حدیث نمبر283 :
$عَ ، ع ْنَ أبِي َحَّ $دثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعبِْ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَحْ يَى ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ ح َميٌْ $د ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا بَ ْكٌ $رَ ، ع ْنَ أبِي َرافٍِ $
ب فَا ْغتَ َس َ $ل، يق ْال َم ِدينَ ِة َوهُ َو ُجنُبٌ ،فَا ْن َخنَس ُ
ْت ِم ْن$هُ فَ َ $ذهَ َ ْض طَ ِر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَقِيَهُ فِي بَع ِ
ي َ هُ َر ْي َرةََ ،أ ّن النَّبِ َّ
$ر طَهَ$$ا َر ٍة ،فَقَ$$ا َل: ت َأ ْن ُأ َجالِ َسَ $
ك َوَأنَ$$ا َعلَى َغ ْيِ $ $ر ْه ُ ت يَ$$ا َأبَ$$ا هُ َر ْيَ $رةَ ؟ قَ$$ا َلُ :ك ْن ُ
ت ُجنُبً$$ا ،فَ َكِ $ ثُ َّم َجا َء ،فَقَا َلَ :أي َْن ُك ْن َ
ان هَّللا ِِ ،إ َّن ْال ُم ْسلِ َم اَل يَ ْنجُسُ ".
" ُس ْب َح َ
یحیی بن سعید قطان نے ،کہ$$ا ہم س$ے حمی$$د طویل نے ،کہ$$ا ہم
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا ہم سے
سے بکر بن عبدہللا نے ابورافع کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ س$ے س$نا کہ م$دینہ کے کس$$ی راس$تے پ$ر ن$بی
کریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم س$ے ان کی مالق$$ات ہ$وئی۔ اس وقت اب$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ جن$$ابت کی ح$$الت میں تھے۔
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہا کہ میں پیچھے رہ کر لوٹ گی$$ا اور غس$$ل ک$$ر کے واپس آیا۔ ت$$و رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ اے ابوہریرہ! کہاں چلے گئے تھے۔ انہ$وں نے ج$$واب دیا کہ میں جن$$ابت کی ح$$الت
میں تھا۔ اس لیے میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بغیر غسل کے بیٹھنا برا جانا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا۔ سبحان ہللا! مومن ہرگز نجس نہیں ہو سکتا۔
وق َو َغ ْي ِر ِه:
س ِشي فِي ال ُّ اب ا ْل ُجنُ ُ
ب يَ ْخ ُر ُج َويَ ْم ِ -24بَ ُ
باب :اس تفصیل میں کہ جنبی گھر سے باہر نکل سکتا اور بازار وغیرہ جا سکتا ہے
ضْأ.
ق َرْأ َسهُ َوِإ ْن لَ ْم يَتَ َو َّ َوقَا َل َعطَا ٌء :يَحْ تَ ِج ُم ْال ُجنُبُ َويُقَلِّ ُم َأ ْ
ظفَا َرهُ َويَحْ لِ ُ
اور عطا نے کہا کہ جنبی پچھنا لگوا سکتا ہے ،ناخن ترشوا سکتا ہے اور سر منڈوا س$$کتا ہے۔ اگ$$رچہ وض$$و بھی نہ
کیا ہو۔
www.islamicurdubooks.com 239
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر284 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اَأْل ْعلَى ب ُْن َح َّما ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌدَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، أ َّنَ أنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك َحَّ $دثَهُ ْم،
وف َعلَى نِ َساِئ ِه فِي اللَّ ْيلَ ِة ْال َو ِ
اح َد ِة َولَهُ يَ ْو َمِئ ٍذ تِ ْس ُع نِ ْس َو ٍة". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يَطُ ُ "َأ َّن نَبِ َّ
ي هَّللا ِ َ
عبداالعلی بن حماد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سعید
ٰ ہم سے
بن ابی ع$$روبہ نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$وں نے قت$$ادہ س$$ے ،کہ انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ نے ان س$$ے بی$$ان کی$$ا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنی تمام ازواج کے پاس ایک ہی رات میں تش$$ریف لے گ$$ئے۔ اس وقت آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے ازواج میں نو بیویاں تھیں۔
حدیث نمبر285 :
اب نَ ْو ِم ا ْل ُجنُ ِ
ب 26- :بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ بغیر غسل کئے جنبی کا سونا جائز ہے
حدیث نمبر287 :
www.islamicurdubooks.com 241
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر288 :
حدیث نمبر289 :
ص$لَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ج َوي ِْريَةَُ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلْ :
اس$تَ ْفتَى ُع َمُ $ر النَّبِ َّ
ي َ
ضَأ".
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أيَنَا ُم َأ َح ُدنَا َوهُ َو ُجنُبٌ ؟ قَا َل" :نَ َع ْمِ ،إ َذا تَ َو َّ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے جویریہ نے نافع سے ،وہ عبدہللا بن عمر س$$ے ،کہ$$ا عم$$ر رض$$ی
ٰ ہم سے
ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ کیا ہم جنابت کی ح$$الت میں س$$و س$$کتے ہیں؟ آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ہاں لیکن وضو کر کے۔
حدیث نمبر290 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، أنَّهُ قَا َلَ :ذ َك َر ُع َم ُر ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه صيبُهُ ْال َجنَابَ$ةُ ِم َن اللَّ ْيِ $
$ل ،فَقَ$$ا َل لَ$هُ َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأنَّهُ تُ ِ
ُول هَّللا ِ َ
ب لِ َرس ِ ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ك ،ثُ َّم نَ ْم". ضْأ َوا ْغ ِسلْ َذ َك َر َ
َو َسلَّ َم" :تَ َو َّ
www.islamicurdubooks.com 242
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں ام$ام مال$ک نے خ$بر دی انہ$وں نے عب$دہللا بن دین$ار س$ے،
انہ$$وں نے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے عرض کی کہ رات میں انہیں غسل کی ضرورت ہو جایا کرتی ہے تو رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ وضو کر لیا کر اور شرمگاہ کو دھو کر سو جا۔
حدیث نمبر291 :
www.islamicurdubooks.com 243
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ج ا ْل َم ْرَأ ِة:
يب ِمنْ فَ ْر ِ
ص ُ اب َغ ْ
س ِل َما يُ ِ -29بَ ُ
باب :اس چیز کا دھونا جو عورت کی شرمگاہ سے لگ جائے ضروری ہے
حدیث نمبر292 :
ُس$$ي ِْن ، قَ$$ا َل يَحْ يَىَ : وَأ ْخبََ $$رنِيَ أبُ$$و َس $لَ َمةََ ، أ َّنَ عطَ$$ا َء ب َْن
ثَ ، ع ْنْ الح َ $رَ ، حَّ $$دثَنَاَ عبُْ $$د ْالَ $$و ِ
ار ِ َحَّ $$دثَنَاَ أبُ$$و َم ْع َمٍ $
ْت ِإ َذا َج$$ا َم َع ال َّر ُجُ $ل ا ْم َرَأتَ$هُ فَلَ ْم
ان ،فَقَا َلَ :أ َرَأي َ يَ أ ْخبَ َرهَُ ،أنَّهُ َسَأ َل ُع ْث َم َ
ان ب َْن َعفَّ َ ارَ أ ْخبَ َرهَُ ،أنَّ َز ْي َد ب َْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ َّ
يَ َس ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه
ُول هَّللا ِ َ
انَ :س ِم ْعتُهُ ِم ْن َرس ِ ضُأ لِل َّ
صاَل ِة َويَ ْغ ِس ُل َذ َك َرهُ" ،قَا َل ُع ْث َم ُ ضُأ َك َما يَتَ َو َّ ان" :يَتَ َو َّ يُ ْم ِن ،قَا َلُ ع ْث َم ُ
ض َ $ي هَّللا ُ الزبَ ْي َر ب َْن ْال َع َّو ِامَ ،وطَ ْل َح $ةَ ب َْن ُعبَ ْيِ $د هَّللا َِ ،وُأبَ َّ
ي ب َْن َك ْع ٍ
ب َر ِ ي ب َْن َأبِي طَالِ ٍ
بَ ،و ُّ َو َسلَّ َم ،فَ َسَأ ْل ُ
ت َع ْن َذلِ َ
ك َعلِ َّ
ُّوبَ أ ْخبََ $رهَُ ،أنَّهُ َسِ $م َع
الزبَي ِْرَ أ ْخبََ $رهُ َأ َّنَ أبَ$$ا َأي َ
ك ،قَا َل يَحْ يَىَ : وَأ ْخبَ َرنِيَ $أبُو َسلَ َمةََ ، أ َّن عُرْ َوةَ ب َْن ُّ
َع ْنهُ ْم فََأ َمرُوهُ بِ َذلِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ُول هَّللا ِ َ َذلِ َ
ك ِم ْن َرس ِ
ہم سے ابومعمر عبدہللا بن عمرو نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے عب$$دالوارث بن س$$عید نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے
یحیی نے کہا مجھ کو ابوس$$لمہ بن عب$$دالرحمٰ ن بن ع$$وف نے خ$$بر دی،
ٰ حسین بن ذکوان معلم کے واسطہ سے ،ان کو
ان کو عطا بن یسار نے خبر دی ،انہیں زید بن خالد جہنی نے بتایا کہ انھوں نے عثمان بن عفان رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
پوچھا کہ مرد اپنی بیوی سے ہمبستر ہوا لیکن انزال نہیں ہوا ت$$و وہ کی$$ا ک$$رے؟ عثم$$ان رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ
نماز کی طرح وضو کر لے اور ذکر کو دھو لے اور عثمان رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وسلم سے یہ بات سنی ہے۔ میں نے اس کے متعلق علی بن ابی طالب ،زبیر بن العوام ،طلحہ بن عبیدہللا ،ابی بن
یح$یی نے کہ$ا اور ابوس$لمہ نے مجھے بتایا کہ انہیں
ٰ کعب رضی ہللا عنہم سے پوچھا ت$و انہ$وں نے بھی یہی فرمایا
ع$$روہ بن زب$$یر نے خ$$بر دی ،انہیں ابوایوب رض$$ی ہللا عنہ نے کہ یہ ب$$ات انہ$$وں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے سنی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 244
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر293 :
َحَّ $$دثَنَاُ م َسَّ $$د ٌدَ ، حَّ $$دثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َشِ $$ام ب ِْن عُ$$رْ َوةَ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $$رنِيَ أبِي ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $$رنِيَ أبُ$$و َأي َ
ُّوب ، قَ$$ا َل:
$زلْ ؟ قَ$$ا َل" :يَ ْغ ِسُ $ل َم$$ا َمسَّ ْال َم$$رْ َأةَ َأ ْخبَ َرنِيُ أبَ ُّي ب ُْن َك ْع ٍ
بَ ، أنَّهُ قَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إ َذا َجا َم َع ال َّر ُج ُل ْال َمرْ َأةَ فَلَ ْم يُ ْنِ $
ك اآْل ِخرَُ ،وِإنَّ َما بَيَّنَّا اِل ْختِاَل فِ ِه ْم. صلِّي" ،قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا ِْ :ال َغ ْس ُل َأحْ َوطُ َو َذا َ ضُأ َويُ َ ِم ْنهُ ،ثُ َّم يَتَ َو َّ
یحیی نے ہشام بن عروہ سے ،کہا مجھے خبر دی میرے والد نے ،کہ$$ا مجھے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
خبر دی ابوایوب نے ،کہا مجھے خبر دی ابی بن کعب نے کہ انھوں نے پوچھا :یا رسول ہللا! جب مرد ع$$ورت س$$ے
جماع کرے اور انزال نہ ہو تو کیا کرے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا عورت سے جو کچھ اسے لگ گیا اسے
دھو لے پھر وضو کرے اور نماز پڑھے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا غس$$ل میں زیادہ احتی$$اط ہے اور
یہ آخری احادیث ہم نے اس لیے بیان کر دیں( تاکہ معلوم ہ$$و ج$$ائے کہ) اس مس$$ئلہ میں اختالف ہے اور پ$$انی( س$$ے
غسل کر لینا ہی) زیادہ پاک کرنے واال ہے۔( نوٹ :یہ اجازت ابتداء اسالم میں تھی بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا)۔
www.islamicurdubooks.com 245
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب الحيض
کتاب حیض $کے احکام و مسائل
يض ِإلَى قَ ْولِ ِه َوي ُِحبُّ ْال ُمتَطَه ِِّر َ
ين يض قُلْ هُ َو َأ ًذى فَا ْعتَ ِزلُوا النِّ َسا َء فِي ْال َم ِح ِ
ك َع ِن ْال َم ِح ِ
َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَى َ :ويَ ْسَألُونَ َ
سورة البقرة آية 9، 222
تعالی کے اس فرمان کی تفسیر میں اور تجھ سے پوچھتے ہیں حکم حیض کا ،کہہ دے وہ گن$$دگی ہے ۔ س$$و
ٰ اور ہللا
تم عورتوں سے حیض کی حالت میں الگ رہو ۔ اور نزدیک نہ ہو ان کے جب تک پاک نہ ہو جائیں ۔ ( یع$نی ان کے
ساتھ جماع نہ کرو ) پھر جب خوب پاک ہو جائیں تو جاؤ ان کے پاس جہاں س$ے حکم دیا تم ک$$و ہللا نے ( یع$$نی قب$$ل
میں جماع کرو دبر میں نہیں ) بیشک ہللا پسند کرتا ہے توبہ کرنے والوں کو اور پسند کرتا ہے پ$$اکیزگی ( ص$$فائی و
ستھرائی ) حاصل کرنے والوں کو
ان بَ ْد ُء ا ْل َح ْي ِ
ض: ف َك َ
اب َك ْي َ
-1بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ حیض کی ابتداء کس طرح ہوئی
يض ِإلَى قَ ْولِِ $$ه َوي ُِحبُّ ْال ُمتَطَه ِِّر َ
ين يض قُلْ هُ َو َأ ًذى فَا ْعتَ ِزلُوا النِّ َسا َء فِي ْال َم ِح ِ
ك َع ِن ْال َم ِح ِ َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :ويَ ْسَألُونَ َ
ان َأ َّو ُل َما ُأرْ ِس َل ْال َحيْضُ َعلَى بَنِي ِإ ْس َراِئي َل ،قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :و َحِ $د ُ
يث سورة البقرة آية َ ، ،222وقَا َل بَ ْع ُ
ضهُ ْمَ :ك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْكثَرُ.
النَّبِ ِّي َ
$الی نے آدم کی بی$$ٹیوں کی
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ یہ ایک ایس$$ی چ$$یز ہے جس ک$$و ہللا تعٰ $
تقدیر میں لکھ دیا ہے۔ بعض اہل علم نے کہا ہے کہ سب سے پہلے حیض بنی اسرائیل میں آیا۔ ابوعبدہللا( امام بخاری
رحمہ ہللا) کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث تمام عورتوں کو شامل ہے۔
www.islamicurdubooks.com 246
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر294 :
ْتْ القَ ِ
اس َ $م ، يَقُ$$ولُ: ْتَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن ْالقَ ِ
اس ِم ، قَا َلَ :س ِ $مع ُ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ان ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه
ي َرسُو ُل هَّللا ِ َت ،فَ َد َخ َل َعلَ َّ ف ِحضْ ُ ْتَ عاِئ َشةَ ، تَقُولَُ :خ َرجْ نَا اَل نَ َرى ِإاَّل ْال َحجَّ ،فَلَ َّما ُكنَّا بِ َس ِر َ َس ِمع ُ
ض$ي ض$ي َم$$ا يَ ْق ِ ت :نَ َع ْم ،قَا َلِ" :إ َّن هَ َذا َأ ْم ٌر َكتَبَهُ هَّللا ُ َعلَى بَنَا ِ
ت آ َد َم ،فَا ْق ِ ت ؟ قُ ْل ُ
َو َسلَّ َم َوَأنَا َأ ْب ِكي ،قَا َلَ :ما لَ ِكَ ،أنُفِ ْس ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن نِ َساِئ ِه بِ ْالبَقَ ِر..
ضحَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْال َحاجُّ َغ ْي َر َأ ْن اَل تَطُوفِي بِ ْالبَ ْي ِ
ت" ،قَالَ ْ
تَ :و َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان نے ،کہ$$ا میں نے عب$دالرحمٰ ن بن قاس$م س$ے س$نا ،کہ$$ا میں نے
قاسم سے س$$نا۔ وہ کہ$$تے تھے میں نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے س$نا۔ آپ فرم$$اتی تھیں کہ ہم حج کے ارادہ س$$ے
نکلے۔ جب ہم مقام س$$رف میں پہنچے ت$$و میں حائض$$ہ ہ$$و گ$$ئی اور اس رنج میں رونے لگی کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم تشریف الئے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا تمہیں کیا ہو گیا۔ کیا حائضہ ہو گئی ہو۔ میں نے کہا ،ہاں!
$الی نے آدم کی بی$$ٹیوں کے ل$$یے لکھ دیا
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایک ایسی چ$$یز ہے جس ک$$و ہللا تعٰ $
ہے۔ اس لیے تم بھی حج کے افعال پورے کر لو۔ البتہ بیت ہللا کا طواف نہ کرنا۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی۔( س$$رف ایک مق$$ام مکہ س$$ے چھ
سات میل کے فاصلہ پر ہے)۔
ض َرْأ َ
س َز ْو ِج َها َوت َْر ِجيلِ ِه: اب َغ ْ
س ِل ا ْل َحاِئ ِ -2بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ حائضہ عورت کا اپنے شوہر کے سر کو دھونا اور اس میں کنگھا کرنا
جائز ہے
حدیث نمبر295 :
ت ُأ َرجِّ ُل كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَ$$الَ ْ
تُ " :ك ْن ُ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوَأنَا َحاِئضٌ "$.
ُول هَّللا ِ َ
س َرس ِ َرْأ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں خبر دی مالک نے ہشام بن عروہ سے ،وہ اپنے وال$د س$ے ،وہ عائش$ہ
رضی ہللا عنہا سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے س$$ر مب$$ارک ک$$و حائض$$ہ
ہونے کی حالت میں بھی کنگھا کیا کرتی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 247
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر296 :
ْجَ أ ْخبََ $رهُ ْم ،قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيِ ه َش$ا ُم ب ُْن
فَ ، أ َّن اب َْن ُجَ $ري ٍ وس$ى ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاِ ه َش$ا ُم ب ُْن ي ُ
ُوسَ $ َحَّ $دثَنَاِ إ ْبَ $را ِهي ُم ب ُْن ُم َ
ك َعلَ َّ
ي عُرْ َوةََ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، أنَّهُ ُسِئ َل َأتَ ْخ ُد ُمنِي ْال َح$اِئضُ َأ ْو تَْ $دنُو ِمنِّي ْال َم$$رْ َأةُ َو ِه َي ُجنُبٌ ؟ فَقَ$$ا َل عُ$رْ َوةُُ :ك$لُّ َذلَِ $
ُول هَّللا ِ
س َرس ِ ت تُ َرجِّ ُل تَ ْعنِي َرْأ َك بَْأسٌ َ ،أ ْخبَ َر ْتنِيَ عاِئ َشةَ" أنَّهَا َكانَ ْ ْس َعلَى َأ َح ٍد فِي َذلِ َك تَ ْخ ُد ُمنِي َولَي َ هَي ٌِّنَ ،و ُكلُّ َذلِ َ
او ٌر فِي ْال َم ْسِ $ج ِد يُْ $دنِي لَهَ$$ا َرْأ َس$هُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِحينَِئ ٍذ ُم َج ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ِه َي َحاِئضٌ َ ،و َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َ
َو ِه َي فِي حُجْ َرتِهَا ،فَتُ َرجِّ لُهُ َو ِه َي َحاِئضٌ "$.
موسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ابن جریج نے
ٰ ہم سے ابراہیم بن
انہیں خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے ہشام بن عروہ نے عروہ کے واسطے سے بتایا کہ ان س$$ے س$$وال کی$$ا گی$$ا ،کی$$ا
حائضہ بیوی میری خدمت کر سکتی ہے ،یا ناپاکی کی حالت میں عورت مجھ سے نزدیک ہو سکتی ہے؟ ع$$روہ نے
فرمایا میرے نزدیک تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس طرح کہ عورتیں میری بھی خدمت کرتی ہیں اور اس میں
کسی کے لیے بھی کوئی حرج $نہیں۔ اس لیے کہ مجھے عائشہ رضی ہللا عنہا نے خبر دی کہ وہ رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وسلم کو حائضہ ہونے کی حالت میں کنگھا کیا ک$$رتی تھیں اور رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اس وقت مس$$جد
میں معتکف ہوتے۔ آپ اپنا سر مبارک قریب ک$ر دیتے اور عائش$ہ رض$ی ہللا عنہ$ا اپ$نے حج$رہ $ہی س$ے کنگھ$ا ک$ر
دیتیں ،حاالنکہ وہ حائضہ ہوتیں۔
www.islamicurdubooks.com 248
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ابووائل اپنی خادمہ کو حیض کی حالت میں اب$$ورزین کے پ$$اس بھیج$$تے تھے اور وہ ان کے یہ$$اں س$$ے ق$$رآن مجی$$د
جزدان میں لپٹا ہوا اپنے ہاتھ سے پکڑ کر التی تھی۔
حدیث نمبر297 :
صفِيَّةََ ، أ َّنُ أ َّمهَُ ح َّدثَ ْتهَُ ،أ َّنَ عاِئ َشةََ ح َّدثَ ْتهَاَ" ،أ ّن َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ْالفَضْ ُل ب ُْن ُد َكي ٍْنَ ، س ِم َعُ زهَ ْيرًاَ ، ع ْنَ م ْنص ِ
ُور اب ِْن َ
ان يَتَّ ِكُئ فِي َحجْ ِري َوَأنَا َحاِئضٌ ،ثُ َّم يَ ْق َرُأ ْالقُرْ َ
آن". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے زہیر سے سنا ،انہوں نے منصور بن صفیہ سے کہ ان کی م$$اں
نے ان سے بیان کیا کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے ان سے بیان کیا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم م$$یری گ$$ود میں
سر رکھ کر قرآن مجید پڑھتے ،حاالنکہ میں اس وقت حیض والی ہوتی تھی۔
ت ُأ ِّم $$يرَ ، ع ْنَ أبِي َس$$لَ َمةََ ، أ َّنَ ز ْينَ َ
ب بِ ْن َ َحَّ $$دثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن ِإبَْ $$را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاِ ه َش$$ا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثِ ٍ
يصٍ $ةِ ،إ ْذض$طَ ِج َعةٌ فِي َخ ِم َ َسلَ َمةَ َح َّدثَ ْتهَُ ،أ َّنُ أ َّم َسلَ َمةََ حَّ $دثَ ْتهَا ،قَ$$الَ ْ
ت" :بَ ْينَ$$ا َأنَ$$ا َمَ $ع النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُم ْ
ْت َم َعهُ فِي ْال َخ ِميلَ ِة"$. ت ؟ قُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،فَ َد َعانِي فَاضْ طَ َجع ُ ضتِي ،قَا َلَ :أنُفِ ْس ِ
اب ِحي َ ت فََأ َخ ْذ ُ
ت ثِيَ َ ت فَا ْن َسلَ ْل ُ
ِحضْ ُ
یحیی بن کثیر کے واسطہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں
ٰ ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام نے
نے ابوسلمہ سے کہ زینب بنت ام س$لمہ نے ان س$ے بی$$ان کی$$ا اور ان س$ے ام س$$لمہ رض$$ی ہللا عنہ$ا نے کہ میں ن$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں لیٹی ہوئی تھی ،اتنے میں مجھے حیض آ گی$$ا۔ اس ل$$یے میں آہس$$تہ
سے باہر نکل آئی اور اپنے حیض کے کپڑے پہن لیے۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کیا تمہیں نفاس آ گی$$ا
www.islamicurdubooks.com 249
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہے؟ میں نے عرض کیا ہاں۔ پھ$$ر مجھے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بال لی$$ا ،اور میں چ$$ادر میں آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ لیٹ گئی۔
ش َر ِة ا ْل َحاِئ ِ
ض: اب ُمبَا َ
-5بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ حائضہ کے ساتھ مباشرت کرنا ( یعنی جماع کے عالوہ اس کے ساتھ لیٹنا
بیٹھنا جائز ہے )
حدیث نمبر299 :
ت َأ ْغتَ ِس ُل ُورَ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اَأْل ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تُ " :ك ْن ُ صةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَا قَبِي َ
َأنَا َوالنَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن ِإنَا ٍء َو ِ
اح ٍد ِكاَل نَا ُجنُبٌ .
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے منصور بن معم$$ر کے واس$$طے س$$ے ،وہ
ابراہیم نخعی سے ،وہ اسود سے ،وہ عائشہ رض$ی ہللا عنہ$$ا س$ے نق$ل ک$رتے ہیں کہ انھ$وں نے فرمایا میں اور ن$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کرتے تھے ،حاالنکہ دونوں جنبی ہوتے۔
حدیث نمبر300 :
حدیث نمبر301 :
ف فََأ ْغ ِسلُهُ َوَأنَا َحاِئضٌ ". ان ي ُْخ ِر ُج َرْأ َسهُ ِإلَ َّ
ي َوهُ َو ُم ْعتَ ِك ٌ َو َك َ
www.islamicurdubooks.com 250
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنا سر مبارک م$$یری ط$$رف ک$$ر دیتے۔ اس وقت آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اعتک$$اف میں
بیٹھے ہوئے ہوتے اور میں حیض کی حالت میں ہونے کے باوجود آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا سر مبارک دھو دیتی۔
حدیث نمبر302 :
ق هُ َو ال َّش ْيبَانِ ُّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِنيل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ علِ ُّي ب ُْن ُم ْس ِه ٍر ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو ِإ ْس َحا َ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َخلِ ٍ
ت َحاِئضًا فََأ َرا َد َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ت ِإحْ َدانَا ِإ َذا َكانَ ْتَ " :كانَ ْ ب ِْن اَأْل ْس َو ِدَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ان النَّبِ ُّي َ تَ :وَأيُّ ُك ْم يَ ْملِ ُ
ك ِإرْ بَهُ َك َما َك َ اش َرهَا َأ َم َرهَا َأ ْن تَتَّ ِز َر فِي فَ ْو ِر َح ْي َ
ضتِهَا ،ثُ َّم يُبَ ِ
اش ُرهَا ،قَالَ ْ َأ ْن يُبَ ِ
َو َسلَّ َم يَ ْملِ ُ
ك ِإرْ بَهُ" ،تَابَ َعهَُ خالِ ٌدَ ، و َج ِري ٌرَ ، ع ْن ال َّش ْيبَانِ ِّي.
ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے علی بن مسہر نے ،ہم سے ابواسحاق سلیمان بن فیروز ش$$یبانی نے
عبدالرحمٰ ن بن اسود کے واسطہ سے ،وہ اپنے والد اس$$ود بن یزید س$$ے ،وہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ آپ نے
فرمایا ہم ازواج میں سے کوئی جب حائضہ ہوتی ،اس حالت میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اگر مباشرت ک$$ا ارادہ
کرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم ازار باندھنے کا حکم دے دیتے باوجود حیض کی زیادتی کے۔ پھ$$ر ب$$دن س$$ے ب$$دن
مالتے ،آپ نے کہا تم میں ایسا کون ہے جو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی طرح اپنی شہوت پر قابو رکھتا ہو۔ اس
حدیث کی متابعت خالد اور جریر نے شیبانی کی روایت سے کی ہے۔( یہاں بھی مباشرت سے ساتھ لیٹن$$ا بیٹھن$$ا م$$راد
ہے)۔
حدیث نمبر303 :
الشْ $يبَانِ ُّي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َشَّ $دا ٍد ، قَ$$ا َل: $ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د ْال َو ِ
احِ $د ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَّ َحَّ $دثَنَاَ أبُ$$و النُّ ْع َمِ $
اش َر ا ْم َرَأةً ِم ْن نِ َس$اِئ ِه َأ َم َرهَ$$ا فَ$$اتَّ َز َر ْ
ت َو ِه َي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا َأ َرا َد َأ ْن يُبَ ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْتَ م ْي ُمونَةََ " ، ك ََس ِمع ُ
َحاِئضٌ "َ ،و َر َواهُُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْن ال َّش ْيبَانِ ِّي.
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم
سے ابواسحاق شیبانی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدہللا بن شداد نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$ا میں نے میم$ونہ
www.islamicurdubooks.com 251
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سے سنا ،انہوں نے کہا کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اپنی بیویوں میں سے کسی سے مباش$$رت کرن$$ا چ$$اہتے
اور وہ حائضہ ہوتی ،تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے حکم سے ،وہ پہلے ازار باندھ لیتیں۔ اور سفیان نے شیبانی س$$ے
اس کو روایت کیا ہے۔
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن َأبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ ز ْي ٌد هُ َو اب ُْن َأ ْس$لَ َمَ ، ع ْنِ عيَِ $
$اض ب ِْن َع ْبِ $د
$ر ِإلَى ْال ُم َ
ص$لَّى، ضَ $حى َأ ْو فِ ْ
طٍ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي َأ ْ
هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ ، قَا َلَ " :خ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ار ،فَقُ ْل َنَ :وبِ َم يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،قَ$$ا َل: ص َّد ْق َن فَِ$إنِّي ُأ ِريتُ ُك َّن َأ ْكثََ $ر َأ ْهِ $
$ل النَّ ِ فَ َم َّر َعلَى النِّ َسا ِء ،فَقَا َل :يَا َم ْع َش َر النِّ َسا ِء ،تَ َ
از ِم ِم ْن ِإحْ َدا ُك َّن ،قُ ْل َنَ :و َما
ب لِلُبِّ ال َّرج ُِل ْال َح ِ
ين َأ ْذهَ َ
ت َع ْق ٍل َو ِد ٍ تُ ْكثِرْ َن اللَّع َْنَ ،وتَ ْكفُرْ َن ْال َع ِشي َر َما َرَأي ُ
ْت ِم ْن نَاقِ َ
صا ِ
ف َشهَا َد ِة ال َّرج ُِل ؟ قُ ْل َن :بَلَى ،قَا َل :فَ َذلِ ِك ِم ْن
ْس َشهَا َدةُ ْال َمرْ َأ ِة ِم ْث َل نِصْ ِ
ان ِدينِنَا َو َع ْقلِنَا يَا َرسُو َل هَّللا ِ ؟ قَا َلَ :ألَي َ
ص ُنُ ْق َ
ان ِدينِهَا".
ص ِص ْم ؟ قُ ْل َن :بَلَى ،قَا َل :فَ َذلِ ِك ِم ْن نُ ْق َ
صلِّ َولَ ْم تَ ُ ض ْ
ت لَ ْم تُ َ ان َع ْقلِهَاَ ،ألَي َ
ْس ِإ َذا َحا َ ص ِنُ ْق َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا مجھے زید
نے اور یہ زید اسلم کے بیٹے ہیں ،انہوں نے عیاض بن عبدہللا سے ،انہوں نے ابو سعید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
کہ آپ نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$لم عی$د االض$حی یا عی$دالفطر میں عی$دگاہ تش$ریف لے گ$ئے۔ وہ$اں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم عورتوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے عورتوں کی جماعت! صدقہ کرو ،کیونکہ میں
نے جہنم میں زیادہ تم ہی کو دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا یا رسول ہللا! ایسا کیوں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
تم لعن طعن بہت کرتی ہو اور شوہر کی ناشکری کرتی ہ$و ،ب$اوجود عق$ل اور دین میں ن$اقص ہ$ونے کے میں نے تم
سے زیادہ کسی کو بھی ایک عقلمند اور تجربہ کار آدمی کو دیوانہ بنا دینے واال نہیں دیکھا۔ عورتوں نے عرض کی
کہ ہمارے دین اور ہماری عقل میں نقصان کیا ہے یا رسول ہللا؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کی$$ا ع$$ورت کی
گواہی مرد کی گواہی سے نصف نہیں ہے؟ انہوں نے کہ$ا ،جی ہے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا بس یہی اس
www.islamicurdubooks.com 252
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کی عقل کا نقصان ہے۔ پھر آپ نے پوچھا کیا ایسا نہیں ہے کہ جب عورت حائضہ ہو ت$$و نہ نم$$از پ$$ڑھ س$$کتی ہے نہ
روزہ رکھ س$$کتی ہے ،عورت$$وں نے کہ$$ا ایس$$ا ہی ہے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ یہی اس کے دین ک$$ا
نقصان ہے۔
www.islamicurdubooks.com 253
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر305 :
ض ِة:
ستِ َحا َ
اب ا ِال ْ
-8بَ ُ
باب :استحاضہ کے بیان میں
www.islamicurdubooks.com 254
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر306 :
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، أنَّهَ$ا قَ$الَ ْ
ت :قَ$الَ ْ
ت ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاَل ةَ ؟ فَقَا َل َرسُو ُل
ع ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إنِّي اَل َأ ْ
طهُ ُر َأفََأ َد ُ ُول هَّللا ِ َ ت َأبِي ُحبَ ْي ٍ
ش لِ َرس ِ اط َمةُ بِ ْن ُ
فَ ِ
ت ْال َح ْي َ
ضةُ فَا ْت ُر ِكي ال َّ
صاَل ةَ فَِإ َذا َذهَ َ
ب قَْ $$د ُرهَا ض ِة ،فَِإ َذا َأ ْقبَلَ ِ
ْس بِ ْال َح ْي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إنَّ َما َذلِ ِك ِعرْ ٌ
ق َولَي َ هَّللا ِ َ
صلِّي".
فَا ْغ ِسلِي َع ْن ِك ال َّد َم َو َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے ہشام بن عروہ کے واسطہ س$ے بی$ان کی$$ا،
انہوں نے اپنے والد سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے بی$ان کی$ا کہ ف$اطمہ ابی ح$$بیش کی بی$ٹی نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! میں تو پاک ہی نہیں ہوتی ،تو کیا میں نماز بالکل چھوڑ دوں۔
نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ یہ رگ ک$$ا خ$$ون ہے حیض نہیں اس ل$$یے جب حیض کے دن( جن میں
کبھی پہلے تمہیں عادتا ً آیا کرتا تھا) آئیں تو نماز چھوڑ دے اور جب اندازہ کے مطابق وہ دن گ$$زر ج$$ائیں ،ت$$و خ$$ون
دھو ڈال اور نماز پڑھ۔
ض: اب َغ ْ
س ِل َد ِم ا ْل َم ِحي ِ -9بَ ُ
باب :حیض کا خون دھونے کے بیان میں
حدیث نمبر307 :
www.islamicurdubooks.com 255
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ایسی عورت کے متعلق کیا فرماتے ہیں جس کے کپڑے پر حیض کا خون لگ گی$$ا ہ$$و۔ ت$$و رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اگر کسی عورت کے کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو چاہیے کہ اسے رگ$$ڑ ڈالے ،اس کے
بعد اسے پانی سے دھوئے ،پھر اس کپڑے میں نماز پڑھ لے۔
حدیث نمبر308 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْنَ خالِ ٍدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم $ةََ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ت تَحْ تَهَ$$ا ِم َن الَّ $د ِمَ ،و َز َع َم َأ َّن
ت الطَّ ْسَ $ ضةٌ تَ َرى الَّ $د َم ،فَ ُربَّ َم$$ا َو َ
ضَ $ع ِ َو َسلَّ َم ا ْعتَ َك َ
ف َم َعهُ بَعْضُ نِ َساِئ ِه َو ِه َي ُم ْستَ َحا َ
تَ :كَأ َّن هَ َذا َش ْي ٌء َكانَ ْ
ت فُاَل نَةُ تَ ِج ُدهُ". ت َما َء ْالعُصْ فُ ِر ،فَقَالَ ْ
َعاِئ َشةَ َرَأ ْ
ہم سے اسحاق بن شاہین ابوبشر واسطی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے خال$$د بن عب$$دہللا نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے
خالد بن مہران سے ،انہ$$وں نے عک$$رمہ س$$ے ،انہ$$وں نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 256
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم کے ساتھ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی بعض ازواج نے اعتکاف کیا ،حاالنکہ وہ مستحاض$$ہ تھیں اور انہیں خ$$ون
آتا تھا۔ اس لیے خون کی وجہ سے طشت اکثر اپنے نیچے رکھ لیتیں۔ اور عکرمہ نے کہا کہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا
نے کسم کا پانی دیکھا تو فرمایا یہ تو ایسا ہی معلوم ہوتا ہے جیسے فالں صاحبہ کو استحاضہ کا خون آتا تھا۔
حدیث نمبر310 :
ول هَّللا ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ع ْنَ خالِ ٍدَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َمةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ِ
ت" :ا ْعتَ َكفَ ْ
ت َم َع َر ُسِ $$
صلِّي". ت تَ َرى ال َّد َم َوالصُّ ْف َرةَ َوالطَّس ُ
ْت تَحْ تَهَا َو ِه َي تُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْم َرَأةٌ ِم ْن َأ ْز َو ِ
اج ِه ،فَ َكانَ ْ َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن زریع نے خال$$د س$$ے ،وہ عک$$رمہ س$$ے ،وہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا
عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہرسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ازواج میں سے ایک
نے اعتکاف کیا۔ وہ خون اور زردی( نکلتے) دیکھتیں ،طشت ان کے نیچے ہوتا اور نماز ادا کرتی تھیں۔
حدیث نمبر311 :
www.islamicurdubooks.com 257
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :کیا عورت اسی کپڑے میں نماز پڑھ سکتی ہے جس میں اسے حیض آیا ہو ؟
حدیث نمبر312 :
ب ِل ْل َم ْرَأ ِة ِع ْن َد ُغ ْ
سلِ َها ِم َن ا ْل َم ِحي ِ
ض: اب الطِّي ِ
-12بَ ُ
باب :عورت حیض کے غسل میں خوشبو استعمال کرے
حدیث نمبر313 :
صةَ ، قَا َل َأبُ$و َعبْ$د هَّللا َِ :أ ْوِ ه َشِ $ام
ُّوبَ ، ع ْنَ ح ْف َب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ أي َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد ْال َوهَّا ِ
ج َأرْ بَ َع $ةَ
ثِ ،إاَّل َعلَى َز ْو ٍ ق ثَاَل ٍت فَ$ْ $و َ صةََ ، ع ْنُ أ ِّم َع ِطيَّةَ ، قَ$الَ ْ
تُ " :كنَّا نُ ْنهَى َأ ْن نُ ِحَّ $د َعلَى َميِّ ٍ َّانَ ، ع ْنَ ح ْف َ ب ِْن َحس َ
$ر ِإ َذا ص لَنَ$$ا ِع ْنَ $د ُّ
الط ْهِ $ ُخ َ بَ ،وقَ ْد ر ِّ ب َعصْ ٍ س ثَ ْوبًا َمصْ بُو ًغا ِإاَّل ثَ ْو َ َّب َواَل نَ ْلبَ َ
َأ ْشه ٍُر َو َع ْشرًاَ ،واَل نَ ْكتَ ِح َل َواَل نَتَطَي َ
$اع ْال َجنَ$$اِئ ِز" ،قَ$ا َلَ :ر َواهُِ ه َش$ا ُم ب ُْن ت َأ ْ
$ارَ ،و ُكنَّا نُ ْنهَى َع ِن اتِّبَِ $ ظفَ ٍ يض$هَا فِي نُ ْبَ $ذ ٍة ِم ْن ُك ْسِ $
ت ِإحَْ $دانَا ِم ْن َم ِح ِ ا ْغتَ َسلَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.صةََ ، ع ْنُ أ ِّم َع ِطيَّةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َّانَ ، ع ْن َح ْف َ
َحس َ
ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب نے بیان کیا ،انہ$وں نے کہ$$ا ہم س$ے حم$$اد بن زید نے ایوب س$ختیانی س$ے ،انہ$وں نے
حفصہ سے ،وہ ام عطیہ سے ،آپ نے فرمایا کہ ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے منع کیا جات$$ا
تھا۔ لیکن شوہر کی موت پر چار مہینے دس دن کے سوگ کا حکم تھ$$ا۔ ان دن$$وں میں ہم نہ س$$رمہ لگ$$اتیں نہ خوش$$بو
اور عصب( یمن کی بنی ہوئی ایک چادر ج$و رنگین بھی ہ$وتی تھی) کے عالوہ ک$وئی رنگین ک$پڑا ہم اس$تعمال نہیں
کرتی تھیں اور ہمیں( عدت کے دنوں میں) حیض کے غسل کے بعد کست اظفار استعمال کرنے کی اجازت $تھی اور
ہمیں جنازہ کے پیچھے چلنے سے منع کیا جاتا تھا۔ اس حدیث کو ہشام بن حسان نے حفصہ سے ،انہوں نے ام عطیہ
سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 258
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر314 :
ي ص$فِيَّةََ ، ع ْنُ أ ِّم ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، أ َّن ا ْمَ $رَأةً َسَ$ألَ ِ
ت النَّبِ َّ ور اب ِْن َ صِ $ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ُعيَ ْينَ$ةََ ، ع ْنَ م ْن ُ
ص $ةً ِم ْن َم ْس ٍ $ك فَتَطَه َِّري ْف تَ ْغتَ ِسلُ ،قَ$$ا َلُ " :خِ $ذي فِرْ َ يض ؟ فََأ َم َرهَا َكي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ع ْن ُغ ْسلِهَا ِم َن ْال َم ِح ِ َ
ي ،فَقُ ْل ُ
ت :تَتَبَّ ِعي ان هَّللا ِ تَطَه َِّري ،فَاجْ تَبَ ْذتُهَا ِإلَ َّ
ْف ؟ قَا َلُ :س ْب َح َ ْف َأتَطَهَّ ُر ؟ قَا َل :تَطَه َِّري بِهَا ،قَالَ ْ
تَ :كي َ بِهَا ،قَالَ ْ
تَ :كي َ
بِهَا َأثَ َر ال َّد ِم".
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم س$ے س$فیان بن ع$یینہ نے منص$ور بن ص$$فیہ س$ے ،انہ$$وں نے اپ$نی م$$اں
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
صفیہ بنت شیبہ سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ آپ نے فرمایا کہ ایک انصاریہ ع$$ورت نے رس$$ول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں حیض کا غسل کیسے کروں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ مش$$ک میں بس$$ا
ہوا کپڑا لے کر اس سے پاکی حاصل کر۔ اس نے پوچھا۔ اس سے کس طرح پاکی حاص$ل ک$روں ،آپ ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،اس سے پاکی حاصل کر۔ اس نے دوبارہ پوچھا کہ کس ط$$رح؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
سبحان ہللا! پاکی حاصل کر۔ پھر میں نے اسے اپنی طرف کھینچ لیا اور کہا کہ اسے خون لگی ہوئی جگہوں پر پھیر
لیا کر۔
ض: اب ُغ ْ
س ِل ا ْل َم ِحي ِ -14بَ ُ
باب :حیض کا غسل کیونکر ہو ؟
www.islamicurdubooks.com 259
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر315 :
ار، ص$و ٌرَ ، ع ْنُ أ ِّم ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، أ َّن ا ْمَ $رَأةً ِم َن اَأْل ْن َ
صِ $ َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ وهَيْبٌ َ :حَّ $دثَنَاَ م ْن ُ
ض ِ$ئي ثَاَل ثً$$ا ،ثُ َّم ِإ َّن
صةً ُم َم َّس َكةً فَتَ َو َّ يض ؟ قَا َلُ " :خ ِذي فِرْ َ ْف َأ ْغتَ ِس ُل ِم َن ْال َم ِح ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :كي َ ت لِلنَّبِ ِّي َ قَالَ ْ
$ذتُهَا فَ َجَ $ذ ْبتُهَا فََأ ْخبَرْ تُهَ$ا بِ َم$ا ي ُِريُ $د
ضِئي بِهَ$$ا ،فََأ َخْ $
ض بِ َوجْ ِه ِهَ ،أ ْو قَا َل :تَ َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَحْ يَا فََأ ْع َر َ
ي َ النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
النَّبِ ُّي َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے وہیب بن خالد نے ،کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمٰ ن نے اپ$نی وال$دہ
صفیہ سے ،وہ عائشہ سے کہ انصاریہ عورت نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں حیض ک$$ا غس$$ل
کیسے ک$$روں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ایک مش$$ک میں بس$$ا ہ$$وا ک$$پڑا لے اور پ$$اکی حاص$$ل ک$$ر ،یہ
آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے تین دفعہ فرمایا۔ پھ$$ر ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ش$$رمائے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے اپنا چہرہ $مبارک پھیر لیا ،یا فرمایا کہ اس سے پاکی حاصل کر۔ پھ$$ر میں نے انہیں پک$$ڑ ک$$ر کھینچ لی$$ا اور
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جو بات کہنی چاہتے تھے وہ میں نے اسے سمجھائی۔
ْت ْال َح َّج َأ َمَ $ر َع ْبَ $د ت ،فَلَ َّما قَ َ
ض$ي ُ ضي َرْأ َسِ $ك َوا ْمتَ ِشِ $طي َوَأ ْم ِسِ $كي َع ْن ُع ْم َرتِِ $
$ك فَفَ َع ْل ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :ا ْنقُ ِ
هَّللا ِ َ
الرَّحْ َم ِن لَ ْيلَةَ ْال َحصْ بَ ِة فََأ ْع َم َرنِي ِم َن التَّ ْن ِع ِيم َم َك َ
ان ُع ْم َرتِي الَّتِي نَ َس ْك ُ
ت".
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ،کہا ہم سے ابن ش$$ہاب زہ$$ری نے ع$$روہ کے
ٰ ہم سے
واسطہ سے کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے بتالیا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے س$$اتھ حجۃ ال$$وداع کی$$ا،
میں تمتع کرنے والوں میں تھی اور ہدی( یعنی قربانی کا جانور) اپنے ساتھ نہیں لے گئی تھی۔ عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا
www.islamicurdubooks.com 260
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نے اپنے متعلق بتایا کہ پھر وہ حائضہ ہو گئیں اور عرفہ کی رات آ گئی اور ابھی ت$$ک وہ پ$$اک نہیں ہ$$وئی تھیں۔ اس
لیے انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! آج عرفہ کی رات ہے اور میں عم$$رہ کی نیت
کر چکی تھی ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے سر کو کھول ڈال اور کنگھا کر اور عمرہ کو چھوڑ
دے۔ میں نے ایسا ہی کیا۔ پھر میں نے حج پورا کیا۔ اور لیلۃ الحصبہ میں عبدالرحمٰ ن بن ابوبکر ک$$و ن$$بی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وس$$$$$$$$لم نے حکم دیا۔ وہ مجھے اس عم$$$$$$$$رہ کے ب$$$$$$$$دلہ میں جس کی نیت میں نے کی تھی تنعیم
سے( دوسرا) عمرہ کرا الئے۔
ض: ض ا ْل َم ْرَأ ِة َ
ش َع َر َها ِع ْن َد ُغ ْ
س ِل ا ْل َم ِحي ِ اب نَ ْق ِ
-16بَ ُ
باب :حیض کے غسل کے وقت عورت کا اپنے بالوں کو کھولنے کے بیان میں
حدیث نمبر317 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َس$ا َمةََ ، ع ْنِ ه َشٍ $امَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
تَ :خ َرجْ نَ$$ا ُمَ $وافِ َ
ين
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َأ َحبَّ َأ ْن يُ ِه َّل بِ ُع ْم َر ٍة فَ ْليُ ْهلِلْ ،فَِإنِّي لَ ْواَل َأنِّي َأ ْهَ $$دي ُ
ْت لِ ِهاَل ِل ِذي ْال ِح َّج ِة ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت َأنَا ِم َّم ْن َأهَ َّل بِ ُع ْمَ $ر ٍة فََ$أ ْد َر َكنِي يَ$ْ $و ُم َع َرفَ$ةَ َوَأنَ$$ا ضهُ ْم بِ ُع ْم َر ٍةَ ،وَأهَ َّل بَ ْع ُ
ضهُ ْم بِ َحجٍّ َ ،و ُك ْن ُ ت بِ ُع ْم َر ٍة ،فََأهَ َّل بَ ْع ُ
َأَل ْهلَ ْل ُ
ض$ي َرْأ َسِ $ك َوا ْمتَ ِشِ $طي َوَأ ِهلِّي بِ َحجٍّ ، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :د ِعي ُع ْم َرتَِ $
$ك َوا ْنقُ ِ ت ِإلَى النَّبِ ِّي َ
َحاِئضٌ ،فَ َش َك ْو ُ
ت ِإلَى التَّ ْن ِع ِيم فََأ ْهلَ ْل ُ
ت بِ ُع ْم َر ٍة ان لَ ْيلَةُ ْال َحصْ بَ ِة َأرْ َس َل َم ِعي َأ ِخي َع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن َأبِي بَ ْك ٍر ،فَ َخ َرجْ ُ فَفَ َع ْل ُ
ت َحتَّى ِإ َذا َك َ
ص َدقَةٌ.
ص ْو ٌم َواَل َ
ي َواَل َ ان ُع ْم َرتِي" ،قَا َل ِه َشا ٌمَ :ولَ ْم يَ ُك ْن فِي َش ْي ٍء ِم ْن َذلِ َ
ك هَ ْد ٌ َم َك َ
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ حماد نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے بی$$ان
کیا ،انہوں نے اپ$نے وال$د س$ے ،انہ$$وں نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$ے کہ انہ$$وں نے فرمایا ہم ذی الحجہ $ک$$ا چان$$د
دیکھتے ہی نکلے۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کا دل چاہے تو اسے عم$$رہ ک$$ا اح$$رام بان$$دھ لین$$ا
چاہیے۔ کیونکہ اگر میں ہدی ساتھ نہ التا تو میں بھی عمرہ کا احرام باندھتا۔ اس پر بعض صحابہ نے عمرہ کا اح$$رام
باندھا اور بعض نے حج کا۔ میں بھی ان لوگوں میں سے تھی جنہوں نے عمرہ کا احرام باندھا تھا۔ مگر عرفہ ک$$ا دن
آ گیا اور میں حیض کی حالت میں تھی۔ میں نے نبی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم س$ے اس کے متعل$ق ش$کایت کی ت$و
www.islamicurdubooks.com 261
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ عمرہ چھوڑ اور اپنا سر کھول اور کنگھا کر اور حج ک$$ا اح$$رام بان$$دھ لے۔ میں
نے ایسا ہی کیا۔ یہاں تک کہ جب حصبہ کی رات آئی تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے میرے ساتھ میرے بھ$$ائی
عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر کو بھیجا۔ میں تنعیم میں گئی اور وہاں سے اپنے عم$رہ کے ب$دلے دوس$رے عم$رہ ک$ا اح$رام
باندھا۔ ہشام نے کہا کہ ان میں سے کسی بات کی وجہ سے بھی نہ ہدی واجب ہوئی اور نہ روزہ اور نہ صدقہ۔ (تنعیم
حد حرم سے قریب تین میل دور ایک مقام کا نام ہے)۔
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي بَ ْك ٍرَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ضَ $غةٌ ،فَِ$إ َذا َأ َرا َد َأ ْن يَ ْق ِ
ضَ $ي طفَةٌ ،يَا َربِّ َعلَقَةٌ ،يَ$$ا َربِّ ُم ْ َّح ِم َملَ ًكا يَقُو ُل يَا َربِّ نُ ْ
قَا َلِ" :إ َّن هَّللا َ َع َّز َو َج َّل َو َّك َل بِالر ِ
ط ِن ُأ ِّم ِه".
ق َواَأْل َجلُ ،فَيُ ْكتَبُ فِي بَ ْ ْ
الرِّز ُ َخ ْلقَهُ ،قَا َلَ :أ َذ َك ٌر َأ ْم ُأ ْنثَىَ ،شقِ ٌّي َأ ْم َس ِعي ٌد ،فَ َما
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے عبیدہللا بن ابی بک$$ر کے واس$$طے س$$ے ،وہ انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے ،وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ رحم م$$ادر
تعالی نے ایک فرشتہ مقرر کیا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ اے رب! اب یہ« نطفة» ہے ،اے رب! اب یہ« علق$$ة» ہ$$و
ٰ میں ہللا
گیا ہے ،اے رب! اب یہ« مضغة» ہو گی$ا ہے۔ پھ$ر جب ہللا چاہت$ا ہے کہ اس کی خلقت پ$وری ک$$رے ت$و کہت$ا ہے کہ
مذکر یا مونث ،بدبخت ہے یا نیک بخت ،روزی کتنی مقدر ہے اور عمر کتنی۔ پس ماں کے پیٹ ہی میں یہ تمام باتیں
فرشتہ لکھ دیتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 262
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر319 :
بَ ، ع ْنُ ع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َش $ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت: $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ $
$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍ َحَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ $
اع ،فَ ِمنَّا َم ْن َأهََّ $ل بِ ُع ْمَ $ر ٍة َو ِمنَّا َم ْن َأهََّ $ل بِ َحجٍّ ،فَقَِ $د ْمنَا َم َّكةَ، ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َح َّج ِة الَ $و َد ِ
" َخ َرجْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :م ْن َأحْ َر َم بِ ُع ْم َر ٍة َولَ ْم يُ ْه ِد فَ ْليُحْ لِلْ َ ،و َم ْن َأحْ َر َم بِ ُع ْم َر ٍة َوَأ ْه َ $دى فَاَل يَ ِح $لُّ َحتَّىفَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
$ان يَ$ْ $و ُم َع َرفَ$ةَ َولَ ْم ُأ ْهلِ$$لْ ِإاَّل
ض$ا َحتَّى َكَ $ ت فَلَ ْم َأزَلْ َحاِئ ً ت :فَ ِحضْ ُ يَ ِح َّل بِنَحْ ِر هَ ْديِ ِهَ ،و َم ْن َأهَ َّل بِ َحجٍّ فَ ْليُتِ َّم َح َّجهُ ،قَالَ ْ
ك َحتَّى
ت َذلِ َ ض َرْأ ِسي َوَأ ْمتَ ِشطَ َوُأ ِه َّل بِ َحجٍّ َوَأ ْت ُر َ
ك ْال ُع ْم َرةَ ،فَفَ َع ْل ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْن َأ ْنقُ َ
بِ ُع ْم َر ٍة ،فََأ َم َرنِي النَّبِ ُّي َ
ث َم ِعي َع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن َأبِي بَ ْك ٍرَ ،وَأ َم َرنِي َأ ْن َأ ْعتَ ِم َر َم َك َ
ان ُع ْم َرتِي ِم َن التَّ ْن ِع ِيم". ضي ُ
ْت َحجِّ ي ،فَبَ َع َ قَ َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے عقی$$ل بن خال$$د س$$ے،
ٰ ہم سے
انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے عروہ بن زبیر سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،انہوں نے کہا ہم نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ $الوداع کے سفر میں نکلے ،ہم میں سے بعض نے عمرہ کا احرام بان$$دھا اور
بعض نے حج کا ،پھر ہم مکہ آئے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عمرہ کا احرام بان$دھا ہ$و
اور ہدی ساتھ نہ الیا ہو تو وہ حالل ہو جائے اور جس نے عمرہ کا احرام باندھا ہو اور وہ ہدی بھی س$$اتھ الیا ہ$$و ت$$و
وہ ہدی کی قربانی سے پہلے حالل نہ ہو گا۔ اور جس نے حج ک$$ا اح$$رام بان$$دھا ہ$$و ت$$و اس$$ے حج پ$$ورا کرن$$ا چ$$اہیے۔
عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ میں حائضہ ہو گئی اور عرفہ کا دن آ گیا۔ میں نے صرف عمرہ کا احرام بان$دھا تھ$$ا
مجھے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اپنا سر کھول لوں ،کنگھا ک$$ر ل$$وں اور حج ک$$ا اح$$رام بان$$دھ
لوں اور عمرہ چھوڑ دوں ،میں نے ایسا ہی کیا اور اپنا حج پورا ک$ر لی$ا۔ پھ$ر م$یرے س$اتھ ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر کو بھیجا اور مجھ سے فرمایا کہ میں اپنے چھ$$وٹے ہ$وئے عم$$رہ کے ع$$وض تنعیم
سے دوسرا عمرہ کروں۔
www.islamicurdubooks.com 263
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$ةَ ْالبَي َ
ْض$ا َء الصْ $ف َرةُ ،فَتَقُ$$ولُ :اَل تَ ْع َج ْل َن َحتَّى تََ $ري َْن ْالقَ َّ
ُف فِي ِه ُّ َو ُك َّن نِ َسا ٌء يَ ْب َع ْث َن ِإلَى َعاِئ َشةَ بِال ُّد َر َج ِة فِيهَا ْال ُكرْ س ُ
حدیث نمبر320 :
www.islamicurdubooks.com 264
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صاَل ةَ"
ع ال َّ َوقَا َل َجابِ ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ،وَأبُو َس ِعي ٍدَ :ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم"تَ َد ُ
اور جابر بن عبدہللا اور ابوسعید رضی ہللا عنہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حائضہ نم$$از
چھوڑ دے۔
حدیث نمبر321 :
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا قَتَا َدةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَ ْتنِيُ م َعا َذةَُ ، أ َّن ا ْم َرَأةً قَ$$الَ ْ
ت لِ َعاِئ َش $ةَ:
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فَاَل
يض َمَ $ع النَّبِ ِّي َ ُوريَّةٌ َأ ْن ِ
تُ ،كنَّا نَ ِح ُ$ تَ :أ َحر ِ
ت ؟ فَقَ$الَ ْ "َأتَجِْ $زي ِإحَْ $دانَا َ
ص$اَل تَهَا ِإ َذا طَهَُ $ر ْ
يَْأ ُم ُرنَا بِ ِه َأ ْو قَالَ ْ
ت فَاَل نَ ْف َعلُهُ".
یحیی نے ،کہا ہم سے قتادہ نے ،کہا مجھ س$ے مع$$اذہ بنت
ٰ موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہمام بن
ٰ ہم سے
عب$$دہللا نے کہ ایک ع$$ورت نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے پوچھ$$ا کہ جس زم$$انہ میں ہم پ$$اک رہ$$تے ہیں۔( حیض
سے) کیا ہمارے لیے اسی زمانہ کی نماز کافی ہے۔ اس پر عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ کیا تم حروریہ ہو؟ ہم
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں حائضہ ہوتی تھیں اور آپ ہمیں نماز کا حکم نہیں دیتے تھے۔ یا عائش$$ہ
رضی ہللا عنہا نے یہ فرمایا کہ ہم نماز نہیں پڑھتی تھیں۔
ت َأبِي َسلَ َمةََ ح َّدثَ ْت$$هَُ ،أ َّنُ أ َّم انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ ز ْينَ َ
ب بِ ْن ِ َح َّدثَنَاَ س ْع ُد ب ُْن َح ْف ٍ
ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
$اب
ت ثِيََ $ ت ِم ْنهَ$$ا فََأ َخْ $
$ذ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم فِي ْال َخ ِميلَِ $ة ،فَا ْن َس$لَ ْل ُ
ت فَ َخَ $رجْ ُ ت َوَأنَا َم َع النَّبِ ِّي َ
"حضْ ُ َسلَ َمةَ ، قَالَ ْ
تِ :
ت :نَ َع ْم ،فََ $د َعانِي فََ$أ ْد َخلَنِي َم َع $هُ فِي
ت ؟ قُ ْل ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ :أنُفِ ْسِ $
يض$تِي فَلَبِ ْس$تُهَا ،فَقَ$$ا َل لِي َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ِح َ
www.islamicurdubooks.com 265
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب ال ُّ
ط ْه ِر: س َوى ثِيَا ِ
ض ِ اب َم ِن اتَّ َخ َذ ثِيَ َ
اب ا ْل َح ْي ِ -22بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ جس نے ( اپنی عورت کے لیے ) حیض کے لیے پاکی میں پہنے جانے
والے کپڑوں کے عالوہ کپڑے بنائے
حدیث نمبر323 :
ت َأبِي َس$لَ َمةََ ، ع ْنُ أ ِّم ب بِ ْن ِض$الَةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةََ ، ع ْنَ ز ْينَ َ َحَّ $دثَنَاُ م َع$$ا ُذ ب ُْن فَ َ
$ابت ثِيََ $ ت فََأ َخْ $
$ذ ُ ت ،فَا ْن َس$لَ ْل ُضُ $ ض$طَ ِج َعةً فِي َخ ِميلٍَ $ة ِح ْ ت" :بَ ْينَا َأنَا َمَ $ع النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُم ْ َسلَ َمةَ ، قَالَ ْ
ْت َم َعهُ فِي ْال َخ ِميلَ ِة"$. ت ؟ فَقُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،فَ َد َعانِي فَاضْ طَ َجع ُ ضتِي ،فَقَا َلَ :أنُفِ ْس ِ
ِحي َ
یحیی بن ابی کثیر سے ،وہ ابوسلمہ س$$ے ،وہ زینب
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام دستوائی نے
بنت ابی سلمہ سے ،وہ ام سلمہ سے ،انہوں نے بتالیا کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ایک چ$$ادر میں
لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا ،میں چپکے سے چلی گئی اور حیض کے کپڑے بدل ل$$یے ،آپ نے پوچھ$$ا کی$$ا
تجھ کو حیض آ گیا ہے۔ میں نے کہا ،جی ہاں! پھر مجھے آپ نے بال لیا اور میں آپ کے ساتھ چادر میں لیٹ گئی۔
www.islamicurdubooks.com 266
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 267
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ضرور فرماتیں کہ میرا باپ آپ صلی ہللا علیہ وسلم پر فدا ہو۔( انہوں نے کہا) میں نے آپ کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا
کہ جوان لڑکیاں ،پردہ والیاں اور حائضہ عورتیں بھی باہر نکلیں اور مواقع خ$$یر میں اور مس$$لمانوں کی دع$$اؤں میں
شریک ہوں اور حائضہ عورت جائے نماز س$$ے دور رہے۔ حفص$$ہ کہ$$تی ہیں ،میں نے پوچھ$$ا کی$$ا حائض$$ہ بھی؟ ت$$و
انہوں نے فرمایا کہ وہ عرفات میں اور فالں فالں جگہ نہیں جاتی۔ یعنی جب وہ ان جملہ مقدس مقامات میں جاتی ہیں
تو پھر عیدگاہ کیوں نہ جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 268
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حیض کم سے کم ایک دن اور زیادہ سے زیادہ پندرہ دن تک ہو سکتا ہے۔ معتمر اپنے وال$$د س$$لیمان کے ح$$والہ س$ے
بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے ابن سیرین سے ایک ایسی عورت کے متعلق پوچھا جو اپنی عادت کے مط$$ابق حیض آ
جانے کے پانچ دن بعد خون دیکھتی ہے تو آپ نے فرمایا کہ عورتیں اس کا زیادہ علم رکھتی ہیں۔
حدیث نمبر325 :
َحَّ $دثَنَاَ أحْ َمُ $د اب ُْن َأبِي َر َج$$ا ٍء ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و ُأ َس $ا َمةَ ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْتِ ه َش $ا َم ب َْن ُع$$رْ َوةَ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َ $رنِيَ أبِي،
ع تِ :إنِّي ُأ ْستَ َحاضُ فَاَل َأ ْ
طهُ ُ $ر َأفَ َ$أ َد ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ ش َسَألَ ِ
ت النَّبِ َّ
ي َ ت َأبِي ُحبَ ْي ٍ َع ْنَ عاِئ َشةََ ، أ َّن فَ ِ
اط َمةَ بِ ْن َ
ين فِيهَ$$ا ،ثُ َّم ا ْغتَ ِس$$لِي الص$$اَل ةَ قَْ $$د َر اَأْلي َِّام الَّتِي ُك ْن ِ
ت تَ ِح ِ
يضَ $$ قَ ،ولَ ِك ْن َد ِعي َّ الص$$اَل ةَ ؟ فَقَ$$ا َل" :اَل ِ ،إ َّن َذلِ ِ
$$ك ِع$$رْ ٌ َّ
صلِّي".
َو َ
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہمیں ابواس$$امہ نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے کہ$$ا میں نے ہش$$ام بن
عروہ سے سنا ،کہا مجھے میرے والد نے عائشہ رضی ہللا عنہا کے واسطہ سے خبر دی کہ ف$$اطمہ بنت ابی ح$$بیش
رضی ہللا عنہا نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ مجھے استحاضہ کا خ$$ون آت$$ا ہے اور میں پ$$اک نہیں
ہو پاتی ،تو کیا میں نماز چھوڑ دیا کروں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نہیں۔ یہ تو ایک رگ ک$$ا خ$$ون ہے ،ہ$$اں
اتنے دنوں میں نماز ضرور چھوڑ دیا کر جن میں اس بیماری سے پہلے تمہیں حیض آیا کرتا تھا۔ پھر غسل ک$$ر کے
نماز پڑھا کرو۔
ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْنُ أ ِّم َع ِطيَّةَ ، قَالَ ْ
تُ " :كنَّا اَل نَ ُعُّ $د ْال ُكْ $د َرةَ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُلَ ، ع ْنَ أي َ
َوالصُّ ْف َرةَ َش ْيًئا".
www.islamicurdubooks.com 269
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے اس$$ماعیل بن علیہ نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ایوب س$$ختیانی
سے ،وہ محمد بن سیرین سے ،وہ ام عطیہ س$$ے ،آپ نے فرمایا کہ ہم زرد اور مٹی$$الے رن$$گ ک$$و ک$$وئی اہمیت نہیں
دیتی تھیں۔
ض ِة:
ستِ َحا َ
اال ْ
ق ِ اب ِع ْر ِ
-26بَ ُ
باب :استحاضہ کی رگ کے بارے میں
حدیث نمبر327 :
بَ ، ع ْن عُ$$رْ َوةَ، َحَّ $$دثَنَاِ إبَْ $$را ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْنِ $$ذ ِر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ مع ٌْن ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنِي اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
بَ ، ع ِن اب ِْن ِش$$هَا ٍ
ين ،فَ َس َ$ألَ ْ
ت َر ُس $و َل هَّللا ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أ َّن ُأ َّم َحبِيبَةَ ا ْستُ ِحي َ
ض ْ
ت َس ْب َع ِسنِ َ َو َع ْن َع ْم َرةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ز ْو ِ
ج النَّبِ ِّي َ
ت تَ ْغتَ ِس ُل لِ ُكلِّ َ
صاَل ٍة. ك" ،فََأ َم َرهَا َأ ْن تَ ْغتَ ِس َل ،فَقَا َل :هَ َذا ِعرْ ٌ
ق"فَ َكانَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن َذلِ َ
َ
عیسی نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے ایوب بن
ٰ ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے معن بن
ابی ذئب سے ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے عروہ اور عمرہ سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے( ج$$و
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی بیوی ہیں) کہام حبیبہ رضی ہللا عنہا سات سال تک مستحاضہ رہیں۔ انہ$$وں نے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں غسل کرنے کا حکم دیا
اور فرمایا کہ یہ رگ( کی وجہ سے بیماری) ہے۔ پس ام حبیبہ رضی ہللا عنہا ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں۔
www.islamicurdubooks.com 270
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم :لَ َعلَّهَ$$ا تَحْ بِ ُس$نَا َألَ ْم
ت ،قَا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ض ْ َو َسلَّ َم :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ" ،إ َّن َ
صفِيَّةَ بِ ْن َ
ت ُحيَ ٍّي قَ ْد َحا َ
ُجي". ت َم َع ُك َّن ؟ فَقَالُوا :بَلَى ،قَا َل :فَ ْ
اخر ِ تَ ُك ْن طَافَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہ$وں نے کہ$ا ہمیں ام$ام مال$ک نے خ$بر دی ،انہ$وں نے عب$دہللا بن ابی
بکر بن عمرو بن حزم سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوبکر سے ،انہوں نے عبدالرحمٰ ن کی بیٹی عمرہ س$$ے ،انہ$$وں نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ انھ$$وں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے کہا کہ یا رسول ہللا! صفیہ بنت ح$$یی رض$$ی ہللا عنہ$$ا کو( حج میں) حیض آ گی$$ا۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،شاید کہ وہ ہمیں روکیں گی۔ کیا انہ$$وں نے تمہ$$ارے س$$اتھ ط$$واف( زیارت) نہیں کی$$ا۔ عورت$$وں نے
جواب دیا کہ کر لیا ہے۔ آپ نے اس پر فرمایا کہ پھر نکلو۔
حدیث نمبر329 :
حدیث نمبر330 :
ان اب ُْن ُع َم َر يَقُو ُل فِي َأ َّو ِل َأ ْم ِر ِهِ :إنَّهَ$ا اَل تَ ْنفِ$رُ ،ثُ َّم َسِ $م ْعتُهُ يَقُ$ولُ :تَ ْنفِ$رُِ ،إ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َو َك َ
َر َّخ َ
ص لَه َُّن".
ابن عمر ابتداء میں اس مسئلہ میں کہتے تھے کہ اسے( بغیر طواف وداع کے) جانا نہیں چ$$اہیے۔ پھ$$ر میں نے انہیں
کہتے ہوئے سنا کہ چلی جائے کیونکہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کو اس کی رخصت دی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 271
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ضةُ ال ُّ
ط ْه َر: ست ََحا َ اب ِإ َذا َرَأ ِ
ت ا ْل ُم ْ -28بَ ُ
باب :جب مستحاضہ اپنے جسم میں پاکی دیکھے تو کیا کرے ؟
صاَل ةُ َأ ْعظَ ُم.
ت ال َّ صلِّي َولَ ْو َسا َعةًَ ،ويَْأتِيهَا َز ْو ُجهَا ِإ َذا َ
صلَّ ِ س :تَ ْغتَ ِس ُل َوتُ َ
قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ غسل کرے اور نماز پڑھے اگرچہ دن میں تھوڑی دیر کے لیے ایسا ہوا ہ$$و
اور اس کا شوہر نماز کے بعد اس کے پاس آئے۔ کیونکہ نماز سب سے زیادہ عظمت والی چیز ہے۔
حدیث نمبر331 :
ُس$ي ٍْن ْال ُم َعلِّ ِمَ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن بُ َر ْيَ $دةَ،
ْج ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ شبَابَةُ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ع ْن ح َ
َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن َأبِي ُس َري ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َم َو َسطَهَا".
صلَّى َعلَ ْيهَا النَّبِ ُّي َ ت فِي بَ ْ
ط ٍن فَ َ بَ" ، أ َّن ا ْم َرَأةً َماتَ ْ
َع ْنَ س ُم َرةَ ب ِْن ُج ْن ُد ٍ
www.islamicurdubooks.com 272
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے احمد بن ابی سریح نے بیان کیا ،کہا ہم سے شبابہ بن سوار نے ،کہا ہم سے شعبہ نے حس$$ین س$$ے۔ وہ عب$$دہللا
بن بریدہ سے ،وہ سمرہ بن جندب سے کہ ایک عورت( ام کعب) زچگی $میں م$$ر گ$$ئی ،ت$$و رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے ان کی نماز جنازہ $پڑھی ،اس وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم ان کے( جسم کے) وسط میں کھڑے ہو گئے۔
اب:
- 30بَ ٌ
باب :باب
حدیث نمبر333 :
www.islamicurdubooks.com 273
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب التيمم
کتاب تیمم کے احکام و مسائل
ص ِعيدًا طَيِّبًا فَا ْم َسحُوا بِ ُوجُو ِه ُك ْ$م َوَأ ْي ِدي ُك ْم ِم ْنهُ سورة المائدة آية 6
َوقَ ْو ُل هَّللا ِ تَ َعالَى :فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
تعالی کے اس ارشاد کی وضاحت کہ پس نہ پاؤ تم پانی تو ارادہ کرو پاک مٹی ک$$ا ،پس م$$ل ل$$و منہ
ٰ اور ہللا تبارک و
اور ہاتھ اس سے
اب:
-1بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر334 :
ج النَّبِ ِّي َأ كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
اسِ $مَ ، ع ْن بِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ز ْو ِ
ار ِهَ ،حتَّى ِإ َذا ُكنَّا بِ ْالبَ ْي َ $دا ِء
ْض َأ ْسفَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَع ِ
ُول هَّللا ِ َ
تَ " :خ َرجْ نَا َم َع َرس ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
َ
اسِ $هَ ،وَأقَ$ا َم النَّاسُ َم َع $هُ َولَي ُ
ْس$وا ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َعلَى ْالتِ َم ِ
ْش ا ْنقَطَ َع ِع ْق ٌد لِي ،فََأقَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ْال َجي ِ
َأ ْو بِ َذا ِ
ص$لَّى هَّللا ُ
ول هَّللا ِ َ ت َعاِئ َش$ةُ ؟ َأقَ$$ا َم ْ
ت بِ َر ُسِ $ ِّيق ،فَقَالُواَ :أاَل تَ َرى َما َ
صنَ َع ْ َعلَى َما ٍء ،فََأتَى النَّاسُ ِإلَى َأبِي بَ ْك ٍر الصِّ د ِ
اض ٌ $ع ْس َم َعهُ ْم َما ٌء ،فَ َجا َء َأبُو بَ ْك ٍر َو َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم َو ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوالنَّ ِ
اس َولَ ْيسُوا َعلَى َما ٍءَ ،ولَي َ
ْس$وا َعلَى َم$$ا ٍءَ ،ولَي َ
ْس َم َعهُ ْم ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َوالنَّ َ
اس َولَي ُ َرْأ َسهُ َعلَى فَ ِخ ِذي قَ ْد نَا َم ،فَقَا َلَ :حبَ ْس ِ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت َعاِئ َشةُ :فَ َعاتَبَنِي َأبُو بَ ْك ٍرَ ،وقَا َل َما َشا َء هَّللا ُ َأ ْن يَقُ$$و َلَ ،و َج َعَ $ل يَ ْ
ط ُعنُنِي بِيَِ $د ِه فِي َخ ِ
اصَ $رتِي فَاَل يَ ْمنَ ُعنِي َما ٌء ،فَقَالَ ْ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ِح َ
ين صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َعلَى فَ ِخِ $ذي ،فَقَ$$ا َم َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ُول هَّللا ِ َ ان َرس ِ ِم َن التَّ َحرُّ ِك ِإاَّل َم َك ُ
َأصْ بَ َح َعلَى َغي ِْر َما ٍء ،فََأ ْن َز َل هَّللا ُ آيَةَ التَّيَ ُّم ِم فَتَيَ َّم ُموا ،فَقَا َل ُأ َس ْي ُد ب ُْن ْال ُح َ
ضي ِْرَ :ما ِه َي بَِأ َّو ِل بَ َر َكتِ ُك ْم يَا آ َل َأبِي بَ ْك ٍر ؟
ص ْبنَا ْال ِع ْق َد تَحْ تَهُ"$.
ت َعلَ ْي ِه فََأ َ ت :فَبَ َع ْثنَا ْالبَ ِعي َر الَّ ِذي ُك ْن ُ قَالَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہمیں مال$$ک نے عب$$دالرحمٰ ن بن قاس$$م س$ے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے
اپنے والد سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے بتالیا
کہ ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بعض سفر( غزوہ بنی المص$$طلق) میں تھے۔ جب ہم مق$$ام بی$$داء یا ذات
الجیش پر پہنچے تو میرا ایک ہار کھ$$و گی$$ا۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اس کی تالش میں وہیں ٹھہ$$ر گ$$ئے اور
www.islamicurdubooks.com 274
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لوگ بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ٹھہر گئے۔ لیکن وہاں پانی کہیں قریب میں نہ تھا۔ لوگ ابوبکر رض$$ی ہللا
عنہ کے پاس آئے اور کہا عائشہ رضی ہللا عنہا نے کیا کام کیا؟ کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اور تمام لوگوں کو
ٹھہرا دیا ہے اور پانی بھی کہیں قریب میں نہیں ہے اور نہ لوگوں ہی کے س$$اتھ ہے۔ پھ$$ر اب$$وبکر ص$$دیق رض$$ی ہللا
عنہ تشریف الئے ،رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اپنا سر مبارک میری ران پر رکھے ہوئے سو رہے تھے۔ فرم$$انے
لگے کہ تم نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اور تمام لوگوں ک$$و روک لی$$ا۔ ح$$االنکہ ق$$ریب میں کہیں پ$$انی بھی نہیں
ہے اور نہ لوگوں کے پاس ہے۔ عائشہ رضی ہللا عنہا کہتی ہیں کہ والد ماجد( رضی ہللا عنہ) مجھ پر بہت خفا ہوئے
اور ہللا نے جو چاہا انہوں نے مجھے کہا اور اپنے ہاتھ سے میری ک$$وکھ میں کچ$$وکے لگ$$ائے۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کا سر مبارک میری ران پر تھا۔ اس وجہ سے میں ح$$رکت بھی نہیں ک$$ر س$$کتی تھی۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
$الی نے تیمم کی آیت ات$$اری اور لوگ$$وں نے
علیہ وسلم جب صبح کے وقت اٹھے تو پانی کا پتہ تک نہ تھا۔ پس ہللا تعٰ $
تیمم کی$$ا۔ اس پ$$ر اس$$ید بن حض$$یر رض$$ی ہللا عنہ نے کہا اے آل ابی بک$$ر! یہ تمہ$$اری ک$$وئی پہلی ب$$رکت نہیں ہے۔
عائشہ( رضی ہللا عنہا) نے فرمایا۔ پھر ہم نے اس اونٹ کو ہٹایا جس پر میں س$$وار تھی ت$$و ہ$$ار اس$$ی کے نیچے م$$ل
گیا۔
حدیث نمبر335 :
ض ِ $ر ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا هُ َش ْ $ي ٌم ، قَ$$ا َل:
ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا هُ َش ْ $ي ٌم . ح قَ$$ا َل :و َحَّ $دثَنِيَ س ِ $عي ُد ب ُْن النَّ ْ
َحَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِس $نَ ٍ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ب ْالفَقِي ُر ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ جابِ ُر ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َأ ْخبَ َرنَا َسيَّا ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد هُ َو اب ُْن ُ
صهَ ْي ٍ
ت لِي اَأْلرْ ضُ َم ْسِ $جدًا ب َم ِس$ي َرةَ َش$ه ٍْرَ ،و ُج ِعلَ ْ ت بِ$$الرُّ ْع ِ ص$رْ ُ يت َخ ْمسًا لَ ْم يُ ْعطَه َُّن َأ َحٌ $د قَ ْبلِي ،نُ َِو َسلَّ َم ،قَا َلُ" :أ ْع ِط ُ
ت لِي ْال َم َغ$$انِ ُم َولَ ْم تَ ِحَّ $ل َأِل َحٍ $د قَ ْبلِيَ ،وُأ ْع ِط ُ
يت ُص $لِّ َ ،وُأ ِحلَّ ْ $ل ِم ْن ُأ َّمتِي َأ ْد َر َك ْت $هُ َّ
الص $اَل ةُ فَ ْلي َ َوطَهُ$$ورًا ،فََأيُّ َم$$ا َر ُجٍ $
اس َعا َّمةً". صةًَ ،وبُ ِع ْث ُ
ت ِإلَى النَّ ِ ان النَّبِ ُّي يُ ْب َع ُ
ث ِإلَى قَ ْو ِم ِه َخا َّ ال َّشفَا َعةََ ،و َك َ
ہم سے محمد بن سنان عوفی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا( دوس$$ری س$$ند) کہ$$ا اور مجھ س$$ے
سعید بن نضر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں خبر دی ہشیم نے ،انہوں نے کہ$ا ہمیں خ$بر دی س$یار نے ،انہ$وں نے
کہا ہم سے یزید الفقیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں جابر بن عبدہللا نے ,نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا
www.islamicurdubooks.com 275
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ س$ے پہلے کس$$ی ک$$و نہیں دی گ$ئی تھیں۔ ایک مہینہ کی مس$افت س$ے
رعب کے ذریعہ میری مدد کی گئی ہے اور تم$$ام زمین م$یرے ل$$یے س$$جدہ گ$$اہ اور پ$$اکی کے الئ$$ق بن$$ائی گ$ئی۔ پس
میری امت کا جو انسان نماز کے وقت کو( جہاں بھی) پالے اسے وہاں ہی نماز ادا کر لینی چ$$اہیے۔ اور م$$یرے ل$$یے
غنیمت کا مال حالل کیا گیا ہے۔ مجھ سے پہلے یہ کسی کے لیے بھی حالل نہ تھا۔ اور مجھے شفاعت عطا کی گئی۔
اور تمام انبیاء اپنی اپنی قوم کے لیے مبعوث ہوتے تھے لیکن میں تمام انسانوں کے ل$یے ع$ام ط$ور پ$ر ن$بی بن$ا ک$ر
بھیجا گیا ہوں۔
َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن نُ َمي ٍْر ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ُم ب ُْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ،
الص$$اَل ةُصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َر ُجاًل ،فَ َو َج َدهَا ،فََأ ْد َر َك ْتهُ ُم َّ ث َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت ِم ْنَأ ْس َما َء قِاَل َدةً فَهَلَ َك ْ
ت ،فَبَ َع َ "َأنَّهَا ا ْستَ َعا َر ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ َ$أ ْن َز َل هَّللا ُ آيَ $ةَ التَّيَ ُّم ِم" ،فَقَ$$ا َل ُأ َس ْ $ي ُد ب ُْن
ُول هَّللا ِ َ
ك ِإلَى َرس ِ صلَّ ْوا ،فَ َش َك ْوا َذلِ َ ْس َم َعهُ ْم َما ٌء فَ ََولَي َ
اك هَّللا ُ َخ ْيرًا ،فَ َوهَّللا ِ َما نَ َز َل بِ ِك َأ ْم ٌر تَ ْك َر ِهينَهُ ِإاَّل َج َع َل هَّللا ُ َذلِ ِك لَ ِك َولِ ْل ُم ْسلِ ِم َ
ين فِي ِه َخ ْيرًا. ضي ٍْر لِ َعاِئ َشةََ :ج َز ِ
ُح َ
یحیی نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن نمیر نے ،کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے ،وہ اپنے والد
ٰ ہم سے سے زکریا بن
سے ،وہ عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ انھوں نے اسماء رضی ہللا عنہا سے ہار مانگ کر پہن لیا تھ$$ا ،وہ گم ہ$$و گی$$ا۔
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک آدمی کو اس کی تالش کے لیے بھیجا ،جسے وہ مل گیا۔ پھ$$ر نم$$از ک$$ا وقت آ
پہنچا اور لوگوں کے پ$اس( ج$$و ہ$ار کی تالش میں گ$ئے تھے) پ$انی نہیں تھ$ا۔ لوگ$$وں نے نم$از پ$ڑھ لی اور رس$$ول
تعالی نے تیمم کی آیت اتاری جسے سن ک$$ر
ٰ ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کے متعلق شکایت کی۔ پس ہللا تبارک و
اسید بن حضیر نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہا آپ کو ہللا بہترین بدلہ دے۔ وہللا جب بھی آپ کے ساتھ کوئی ایس$$ی
تعالی نے آپ کے ل$یے اور تم$ام مس$لمانوں کے ل$یے اس میں خ$یر
ٰ بات پیش آئی جس سے آپ کو تکلیف ہوئی تو ہللا
پیدا فرما دی۔
www.islamicurdubooks.com 276
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر337 :
$ولَى اب ِْن ج ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ َأْل َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْتُ ع َم ْي$رًاَ مْ $ ْثَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِر ب ِْن َربِي َعةََ ، ع ْن ا ْع َر ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َحتَّى َد َخ ْلنَ$$ا َعلَى َأبِي ج النَّبِ ِّي َ
$ولَى َم ْي ُمونَ$ةَ َز ْو ِ ت َأنَا َو َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يَ َس ٍ
ار َمْ $ س ،قَا َلَ :أ ْقبَ ْل ُ
َعبَّا ٍ
اريِّ ،فَقَا َلَ أبُو ْال ُجهَي ِْمَ" : أ ْقبَ َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْن نَحْ ِو بِْئ ِر َج َم ٍ
$$ل، ص ِث ب ِْن الصِّ َّم ِة اَأْل ْن َ ُجهَي ِْم ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى َأ ْقبَ َل َعلَى ْال ِجَ $د ِ
ار فَ َم َسَ $ح بِ َوجْ ِهِ $ه َويَ َد ْيِ $ه ،ثُ َّم فَلَقِيَهُ َر ُج ٌل فَ َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ،فَلَ ْم يَ ُر َّد َعلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ
َر َّد َعلَ ْي ِه ال َّساَل َم".
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،انہ$$وں نے جعف $ر $بن ربیعہ س$$ے،
ٰ ہم سے
انہوں نے عبدالرحمٰ ن اعرج سے ،انہوں نے کہا میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہم$ا کے غالم عم$یر بن عب$$دہللا س$ے
سنا ،انہوں نے کہا کہ میں اور عبدہللا بن یسار جو کہ میمونہ رضی ہللا عنہا زوجہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم کے
غالم تھے ،ابوجہیم بن حارث بن صمہ انصاری( صحابی) کے پاس آئے۔ انہوں نے بیان کی$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 277
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم بئر جمل کی طرف سے تشریف ال رہے تھے ،راستے میں ایک شخص نے آپ ک$$و س$$الم کیا( یع$$نی خ$$ود
اسی ابوجہیم نے) لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے جواب نہیں دیا۔ پھ$ر آپ دیوار کے ق$ریب آئے اور اپ$نے چہ$رے
اور ہاتھوں کا مسح کیا پھر ان کے سالم کا جواب دیا۔
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ح َّدثَنَاْ ال َح َك ُمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن َأ ْبَ $زىَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َل:
بَ :أ َما
اس ٍر لِ ُع َم َر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
ب ْال َما َء ؟ فَقَا َلَ ع َّما ُر ب ُْن يَ ِ ْت فَلَ ْم ُأ ِ
ص ِ ب ،فَقَا َلِ :إنِّي َأجْ نَب ُ
َجا َء َر ُج ٌل ِإلَى ُع َم َر ب ِْن ْال َخطَّا ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ت لِلنَّبِ ِّي َ ص$لَّي ُ
ْت ،فََ $ذ َكرْ ُ ص$لِّ َ ،وَأ َّما َأنَ$$ا فَتَ َم َّع ْك ُ
ت فَ َ ت ،فََأ َّما َأ ْن َ
ت فَلَ ْم تُ َ تَ ْذ ُك ُر َأنَّا ُكنَّا فِي َس$فَ ٍر َأنَ$$ا َوَأ ْن َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم بِ َكفَّ ْيِ $ه
ب النَّبِ ُّي َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمِ" :إنَّ َم$$ا َكَ $
$ان يَ ْكفِي َ
ك هَ َكَ $ذا ،فَ َ
ضَ $ر َ َو َسلَّ َم ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
اَأْلرْ َ
ض َونَفَ َخ فِي ِه َما ،ثُ َّم َم َس َح بِ ِه َما َوجْ هَهُ َو َكفَّ ْي ِه".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کی$ا ،انہ$وں نے کہ$ا ہم س$ے حکم بن ع$یینہ
ٰ
ابزی س$ے ،وہ اپ$نے ب$اپ س$ے ،انہ$وں نے بیان کیا ،انہوں نے ذر بن عبدہللا سے ،انہوں نے سعید بن عبدالرحمٰ ن بن
نے بیان کیا کہ ایک شخص عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ کے پاس آیا اور عرض کی کہ مجھے غسل کی حاجت ہو
گئی اور پانی نہیں مال( تو میں اب کیا کروں) اس پر عمار بن یاسر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے عم$$ر بن خط$$اب رض$$ی ہللا
عنہ سے کہا ،کیا آپ کو یاد نہیں جب میں اور آپ سفر میں تھے ،ہم دونوں جنبی ہو گئے۔ آپ نے تو نماز نہیں پڑھی
لیکن میں نے زمین پر لوٹ پوٹ لیا ،اور نماز پڑھ لی۔ پھر میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا
تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے بس اتنا ہی کافی تھا اور آپ نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر مارے پھر
انہیں پھونکا اور دونوں سے چہرے اور پہنچوں کا مسح کیا۔
www.islamicurdubooks.com 278
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
َح َّدثَنَاَ حجَّا ٌج ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، أ ْخبَ َرنِيْ ال َح َك ُمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن َع ْب ِد ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن َأ ْبَ $زىَ ، ع ْنَ أبِي ِه،
ض ،ثُ َّم َأ ْدنَاهُ َما ِم ْن فِي ِه ،ثُ َّم َم َس َح بِ ِه َما َوجْ هَهُ َو َكفَّ ْي ِه"َ ،وقَ$$ا َل النَّ ْ
ض ُ $ر: ب ُش ْعبَةُ بِيَ َد ْي ِه اَأْلرْ َ قَا َلَ ع َّما ٌر بِهَ َذاَ " ،و َ
ض َر َ
ْتَ ذ ًّرا يَقُ$$ولَُ :ع ْن اب ِْن َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن َأ ْبَ $زى ، قَ$$ا َلْ ال َح َك ُمَ : وقَْ $د َسِ $م ْعتُهُ
َأ ْخبَ َرنَا ُش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِم ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ِم ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَا َل :قَا َلَ ع َّما ٌر.
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ،کہا ہم س$$ے ش$$عبہ نے کہ$$ا کہ مجھے حکم بن ع$$یینہ نے خ$$بر دی ذر بن عب$$دہللا
س$$ے ،وہ س$$عید بن عب$$دالرحمٰ ن بن ابٰ $
$زی س$$ے ،وہ اپ$$نے ب$$اپ س$$ے کہ عم$$ار نے یہ واقعہ بی$$ان کیا( ج$$و پہلے گ$$زر
چکا) اور شعبہ نے اپنے ہاتھوں کو زمین پر مارا۔ پھر انہیں اپنے منہ کے ق$$ریب ک$$ر لیا( اور پھونک$$ا) پھ$$ر ان س$$ے
اپنے چہرے اور پہنچوں کا مسح کیا اور نضر بن شمیل نے بیان کیا کہ مجھے شعبہ نے خ$$بر دی حکم س$$ے کہ میں
ٰ
ابزی کے حوالہ سے حدیث روایت ک$$رتے تھے۔ حکم نے کہ$$ا نے ذر بن عبدہللا سے سنا ،وہ سعید بن عبدالرحمٰ ن بن
کہ میں نے یہ حدیث ابن عبدالرحمٰ ن بن ابزی سے سنی ،وہ اپنے والد کے حوالہ سے بیان ک$$رتے تھے کہ عم$$ار نے
کہا( جو پہلے مذکور ہوا)۔
حدیث نمبر340 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َأ ْب َ $زىَ ، ع ْنَ أبِي ِه، َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
َأنَّهُ َش ِه َد ُع َم َرَ ،وقَا َل لَهَُ ع َّما ٌرُ : كنَّا فِي َس ِريَّ ٍة ،فََأجْ نَ ْبنَا ،فَقَا َل" :تَفَ َل فِي ِه َما".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم کے واس$$طہ س$$ے ح$$دیث بی$$ان کی ،وہ ذر بن عب$$دہللا
سے ،وہ ابن عبدالرحمٰ ن بن ابزی سے ،وہ اپنے والد سے کہ وہ عمر رضی ہللا عنہ کی خ$دمت میں حاض$ر $تھے اور
عمار رضی ہللا عنہ نے ان سے کہا کہ ہم ایک لشکر میں گئے ہ$$وئے تھے۔ پس ہم دون$$وں جن$$بی ہ$$و گ$$ئے۔ اور( اس
میں ہے کہ بجائے« نفخ فيهما» کے) انہوں نے« تفل فيهما» کہا۔
www.islamicurdubooks.com 279
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر341 :
يرَ ، أ ْخبَ َرنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َأ ْب َزىَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د ال $رَّحْ َم ِن َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
ان".ك ْال َوجْ هَ َو ْال َكفَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل" :يَ ْكفِي َ ت فََأتَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ب ِْن َأ ْب َزى ، قَا َل :قَا َلَ ع َّما ٌر لِ ُع َم َر :تَ َم َّع ْك ُ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم سے ،وہ ذر بن عبدہللا سے ،وہ سعید بن عب$$دالرحمٰ ن بن
ٰ
ابزی سے ،انہوں نے بی$$ان کی$$ا کہ عم$$ار رض$$ی ہللا عنہ نے عم$$ر رض$$ی ہللا ٰ
ابزی سے ،وہ اپنے والد عبدالرحمٰ ن بن
عنہ سے کہا کہ میں تو زمین میں لوٹ پوٹ ہو گیا پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت میں حاض$ر $ہ$$وا ت$$و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرے لیے صرف چہرے اور پہنچوں پر مسح کرنا ک$$افی تھا( زمین پ$$ر لیٹ$$نے
کی ضرورت نہ تھی)۔
حدیث نمبر342 :
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ٌمَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، قَا َلَ :ش ِه ْد ُ
ت ُع َمَ $ر،
ق ْال َح ِد َ
يث. فَقَا َل لَهَُ ع َّما ٌرَ : و َسا َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم سے ،انہوں نے ذر بن عب$$دہللا س$$ے ،انہ$$وں نے س$$عید
ابزی سے۔ انہ$$وں نے عب$$دالرحمٰ ن بن ابٰ $
$زی س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ کی ٰ بن عبدالرحمٰ ن بن
خدمت میں موجود تھا کہ عمار رضی ہللا عنہ نے ان سے کہا۔ پھر انہوں نے پوری حدیث بیان کی۔
حدیث نمبر343 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ ذرٍّ َ ، ع ْن اب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َأ ْب َزى،
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِيَ ِد ِه اَأْلرْ َ
ض فَ َم َس َح َوجْ هَهُ َو َكفَّ ْي ِه"$. ب النَّبِ ُّي َ َع ْنَ أبِي ِه ، قَا َل :قَا َلَ ع َّما ٌر" : فَ َ
ض َر َ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا ہم سے غندر نے ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم کے واسطے سے ،انہوں نے
ذر بن عبدہللا سے ،انہوں نے ابن عبدالرحمٰ ن بن ابزی سے ،انہوں نے اپنے والد سے کہ عمار نے بیان کی$$ا پس ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے ہاتھوں کو زمین پر مارا اور اس سے اپنے چہرے اور پہنچوں کا مسح کیا ۔
www.islamicurdubooks.com 280
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر344 :
ف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َر َجا ٍءَ ، ع ْنِ ع ْمَ $ر َ
ان ، قَ$$ا َلُ " :كنَّا َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْو ٌ
$لَ ،وقَ ْعنَ$$ا َو ْق َع $ةً َواَل َو ْق َع $ةَ َأحْ لَى ِع ْنَ $د صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وِإنَّا َأ ْس َر ْينَا َحتَّى ُكنَّا فِي ِ
آخِ $ر اللَّ ْيِ $ فِي َسفَ ٍر َم َع النَّبِ ِّي َ
ان َأ َّو َل َم ِن ا ْستَ ْيقَظَ فُاَل ٌن ،ثُ َّم فُاَل ٌن ،ثُ َّم فُاَل ٌن يُ َس ِّمي ِه ْم َأبُو َر َجا ٍء فَنَ ِس َي
سَ ،و َك َ ْال ُم َسافِ ِر ِم ْنهَا ،فَ َما َأ ْيقَظَنَا ِإاَّل َحرُّ ال َّش ْم ِ
$ون هَُ $و يَ ْس$تَ ْيقِظُ،
$ظ َحتَّى يَ ُكَ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ ،إ َذا نَا َم لَ ْم يُوقَْ $
ان النَّبِ ُّي َ ف ،ثُ َّم ُع َم ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب الرَّابِعَُ ،و َك َ َع ْو ٌ
$ان َر ُجاًل َجلِيدًا ،فَ َكبَّ َر َو َرفََ $ع اب النَّ َ
اسَ ،و َكَ $ ث لَهُ فِي نَ ْو ِم ِه ،فَلَ َّما ا ْستَ ْيقَظَ ُع َم ُر َو َرَأى َما َأ َ
صَ $ َأِلنَّا اَل نَ ْد ِري َما يَحْ ُد ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،فَلَ َّما
صْ $وتِ ِه النَّبِ ُّي َ
اس$تَ ْيقَظَ لِ َ صْ $وتَهُ بِ$التَّ ْكبِ ِ
ير َحتَّى ْ ص ْوتَهُ بِالتَّ ْكبِ ِ
ير ،فَ َم$ا َزا َل يُ َكبِّ ُر َويَرْ فَُ $ع َ َ
ض ْي َر َأ ْو اَل يَ ِ
ضيرُ ،ارْ تَ ِحلُوا ،فَارْ تَ َح َل ،فَ َس$ا َر َغ ْيَ $ر بَ ِعي ٍد ،ثُ َّم نََ $ز َل فََ $د َعا ا ْستَ ْيقَظَ َش َك ْوا ِإلَ ْي ِه الَّ ِذي َأ َ
صابَهُ ْم ،قَا َل :اَل َ
$ز ٍل لَ ْم ي َ
ُص$لِّ َمَ $ع ص$لَّى بِالنَّاس ،فَلَ َّما ا ْنفَتََ $ل ِم ْن َ
ص$اَل تِ ِه ِإ َذا هَُ $و بِ َر ُجٍ $
$ل ُم ْعتَ ِ الص$اَل ِة ،فَ َ ضَأ َونُو ِد َ
ي بِ َّ بِ ْال َوضُو ِء فَتَ َو َّ
الصِ $عي ِد فَِإنَّهُ
ك بِ َّ ص$لِّ َي َمَ $ع ْالقَ$ْ $و ِم ؟ قَ$$ا َلَ :أ َ
ص$ابَ ْتنِي َجنَابَ$ةٌ َواَل َم$$ا َء ،قَ$$ا َلَ :علَ ْيَ $ ك يَا فُاَل ُن َأ ْن تُ َ ْالقَ ْو ِم ،قَا َلَ :ما َمنَ َع َ
ان يُ َس ِّمي ِه َأبُو َر َجا ٍء صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْشتَ َكى ِإلَ ْي ِه النَّاسُ ِم َن ْال َعطَ ِ
ش ،فَنَ َز َل فَ َد َعا فُاَل نًا َك َ ك ،ثُ َّم َسا َر النَّبِ ُّي َ
يَ ْكفِي َ
www.islamicurdubooks.com 281
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ف َو َد َعا َعلِيًّا ،فَقَا َلْ :اذهَبَا فَا ْبتَ ِغيَا ْال َما َء ،فَا ْنطَلَقَا ،فَتَلَقَّيَا ا ْمَ $رَأةً بَي َْن َمَ $زا َدتَي ِْن َأ ْو َس ِ $طي َحتَي ِْن ِم ْن َم$$ا ٍء َعلَى
نَ ِسيَهُ َع ْو ٌ
www.islamicurdubooks.com 282
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جاگ گئے اور یہ آمدہ آفت دیکھی اور وہ ایک نڈر دل والے آدمی تھے۔ پس زور زور سے تکبیر کہ$$نے لگے۔ اس$$ی
طرح باآواز بلند ،آپ اس وقت تک تکبیر کہتے رہے جب تک کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمان کی آواز سے بیدار
نہ ہو گئے۔ تو لوگوں نے پیش آمدہ مصیبت کے متعلق آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے شکایت کی۔ اس پ$$ر آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی ہرج نہیں۔ سفر شروع ک$رو۔ پھ$ر آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم تھ$وڑی دور چلے ،اس کے
بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلمٹھہر گئے اور وضو کا پانی طلب فرمایا اور وضو کیا اور اذان کہی گ$$ئی۔ پھ$$ر آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کے ساتھ نماز پڑھی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھانے س$$ے ف$$ارغ ہ$$وئے ت$$و ایک
شخص پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی نظر پڑی جو الگ کنارے پر کھڑا ہوا تھ$$ا اور اس نے لوگ$$وں کے س$$اتھ نم$$از
نہیں پڑھی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ اے فالں! تمہیں لوگ$$وں کے س$$اتھ نم$$از میں ش$$ریک
ہونے سے کون سی چیز نے روکا۔ اس نے جواب دیا کہ مجھے غسل کی حاجت ہو گ$ئی اور پ$$انی موج$$ود نہیں ہے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ پاک مٹی سے کام نکال لو۔ یہی تجھ کو کافی ہے۔ پھر ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے سفر شروع کیا ت$$و لوگ$$وں نے پی$$اس کی ش$$کایت کی۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ٹھہ$$ر گ$$ئے اور فالں( یع$$نی
عمران بن حصین رضی ہللا عنہما) کو بالیا۔ ابورجاء نے ان کا نام لیا تھا لیکن عوف کو یاد نہیں رہا اور علی رض$$ی
ہللا عنہ کو بھی طلب فرمایا۔ ان دونوں س$$ے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ج$$اؤ پ$$انی تالش ک$$رو۔ یہ دون$$وں
نکلے۔ راستہ میں ایک عورت ملی جو پانی کی دو پکھالیں اپنے اونٹ پر لٹکائے ہوئے بیچ میں سوار ہو کر جا رہی
تھی۔ انہوں نے اس سے پوچھا کہ پانی کہاں ملتا ہے؟ تو اس نے ج$$واب دیا کہ ک$$ل اس$$ی وقت میں پ$$انی پ$$ر موج$$ود
تھی( یعنی پانی اتنی دور ہے کہ کل میں اسی وقت وہاں سے پانی لے کر چلی تھی آج یہاں پہنچی ہوں) اور ہم$$ارے
قبیلہ کے مرد لوگ پیچھے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے اس سے کہا۔ اچھا ہمارے ساتھ چلو۔ اس نے پوچھا ،کہ$$اں چل$$وں؟
انہوں نے کہا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں۔ اس نے کہا ،اچھ$$ا وہی جن ک$$و ل$$وگ ص$$ابی کہ$$تے ہیں۔
انہ$$وں نے کہ$$ا ،یہ وہی ہیں ،جس$$ے تم کہہ رہی ہ$$و۔ اچھ$$ا اب چل$$و۔ آخ$$ر یہ دون$$وں حض$$رات اس ع$$ورت ک$$و ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت مبارک میں الئے۔ اور سارا واقعہ بیان کیا۔ عم$ران نے کہ$ا کہ لوگ$وں نے اس$ے
اونٹ سے اتار لیا۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک ب$$رتن طلب فرمایا۔ اور دون$$وں پکھ$$الوں یا مش$$کیزوں
کے منہ اس برتن میں کھول دئیے۔ پھر ان کا اوپر کا منہ بند ک$$ر دیا۔ اس کے بع$$د نیچے ک$$ا منہ کھ$$ول دیا اور تم$$ام
لشکریوں میں منادی کر دی گئی کہ خود بھی سیر ہو کر پانی پئیں اور اپ$نے تم$$ام ج$$انوروں وغ$یرہ ک$و بھی پال لیں۔
www.islamicurdubooks.com 283
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پس جس نے چاہا پانی پیا اور پالیا( اور سب سیر ہ$و گ$ئے) آخ$ر میں اس ش$خص ک$$و بھی ایک ب$$رتن میں پ$انی دیا
جسے غسل کی ضرورت تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،لے جا اور غسل ک$$ر لے۔ وہ ع$$ورت کھ$$ڑی دیکھ
رہی تھی کہ اس کے پانی سے کیا کیا کام لیے جا رہے ہیں اور ہللا کی قسم! جب پانی لیا جانا ان سے بن$د ہ$وا ،ت$و ہم
دیکھ رہے تھے کہ اب مشکیزوں میں پانی پہلے سے بھی زیادہ موجود تھا۔ پھ$ر ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے
فرمایا کہ کچھ اس کے لیے( کھانے کی چیز) جمع کرو۔ لوگوں نے اس کے لیے عم$$دہ قس$$م کی کھج$$ور( عج$$وہ)آٹ$$ا
اور ستو اکٹھا کیا۔ یہاں تک کہ بہت سارا کھانا اس کے لیے جمع ہو گیا۔ تو اس$ے لوگ$وں نے ایک ک$پڑے میں رکھ$ا
اور عورت کو اونٹ پر سوار کر کے اس کے سامنے وہ کپڑا رکھ دیا۔ رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے اس س$ے
$الی نے ہمیں س$$یراب ک$$ر
فرمایا کہ تمہیں معلوم ہے کہ ہم نے تمہارے پانی میں ک$$وئی کمی نہیں کی ہے۔ لیکن ہللا تعٰ $
دیا۔ پھر وہ اپنے گھر آئی ،دیر کافی ہو چکی تھی اس لیے گھر والوں نے پوچھا کہ اے فالنی! کیوں اتنی دیر ہ$$وئی؟
اس نے کہ$$ا ،ایک عجیب ب$$ات ہ$$وئی وہ یہ کہ مجھے دو آدمی ملے اور وہ مجھے اس ش$$خص کے پ$$اس لے گ$$ئے
جسے لوگ صابی کہتے ہیں۔ وہاں اس طرح کا واقعہ پیش آیا ،ہللا کی قسم! وہ ت$$و اس کے اور اس کے درمی$$ان س$$ب
سے بڑا جادوگر ہے اور اس نے بیچ کی انگلی اور شہادت کی انگلی آس$$مان کی ط$$رف اٹھ$$ا ک$$ر اش$$ارہ کی$$ا۔ اس کی
مراد آسمان اور زمین سے تھی۔ یا پھر وہ واقعی ہللا کا رسول ہے۔ اس کے بعد مسلمان اس ق$$بیلہ کے دور و نزدیک
کے مشرکین پر حملے کیا کرتے تھے۔ لیکن اس گھرانے کو جس سے اس ع$$ورت ک$$ا تعل$$ق تھ$$ا ک$$وئی نقص$$ان نہیں
پہنچاتے تھے۔ یہ اچھا برتاؤ دیکھ کر ایک دن اس عورت نے اپنی قوم سے کہا کہ م$$یرا خی$$ال ہے کہ یہ ل$وگ تمہیں
جان بوجھ کر چھوڑ دیتے ہیں۔ تو کیا تمہیں اسالم کی ط$$رف کچھ رغبت ہے؟ ق$$وم نے ع$$ورت کی ب$$ات م$$ان لی اور
اسالم لے آئی۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے فرمایا کہ« صبا» کے معنی ہیں اپنا دین چھوڑ کر دوس$$رے کے
دین میں چال گیا اور ابوالعالیہ نے کہا ہے کہ صابئین اہل کتاب ک$$ا ایک ف$$رقہ ہے ج$$و زب$$ور پڑھتے ہیں اور س$ورۃ
یوسف میں جو« اصب» کا لفظ ہے وہاں بھی اس کے معنی« امل»کے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 284
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :جب جنبی کو ( غسل کی وجہ سے ) مرض بڑھ جانے کا یا موت ہونے کا یا ( پانی کے کم
ہونے کی وجہ سے ) پیاس کا ڈر ہو تو تیمم کر لے
$ار َد ٍة فَتَيَ َّم َم َوتَاَل َ :وال تَ ْقتُلُ$$وا َأ ْنفُ َسُ $ك ْم ِإ َّن هَّللا َ َكَ $
$ان بِ ُك ْم َر ِحي ًم$$ا س$$ورة اص َأجْ نَ َ
ب فِي لَ ْيلٍَ $ة بَِ $ َوي ُْذ َك ُر َأ َّن َع ْم َرو ب َْن ْال َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَلَ ْم يُ َعنِّ ْ
ف. النساء آية 29فَ َذ َك َر لِلنَّبِ ِّي َ
کہا جاتا ہے کہ عمرو بن العاص رضی ہللا عنہ کو ایک جاڑے کی رات میں غسل کی ح$$اجت $ہ$$وئی۔ ت$$و آپ نے تیمم
تع$$الی
ٰ کر لیا اور یہ آیت تالوت کی« وال تقتلوا أنفسكم إن هللا كان بكم رحيما» اپنی جانوں کو ہالک نہ کرو ،بیشک ہللا
تم پر بڑا مہربان ہے۔ پھر اس کا ذکر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
ان کی کوئی مالمت نہیں فرمائی۔
حدیث نمبر345 :
www.islamicurdubooks.com 285
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر346 :
ت ِع ْنَ $د
ق ب َْن َس$لَ َمةَ ، قَ$$ا َلُ " :ك ْن ُ ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ ش$قِي َ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ْت يَا َأبَا َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنِ ،إ َذا َأجْ نَ َ
ب فَلَ ْم يَ ِج ْد َما ًء َكي َ
ْف يَصْ نَ ُع ؟ فَقَ$$ا َل َع ْب ِد هَّللا َِ ،وَأبِي ُمو َسى ،فَقَا َل لَهَُ أبُو ُمو َسىَ : أ َرَأي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ين قَا َل لَهُ النَّبِ ُّي َ صلِّي َحتَّى يَ ِج َد ْال َما َء ،فَقَا َل َأبُو ُمو َسى :فَ َكي َ
ْف تَصْ نَ ُع بِقَ ْو ِل َع َّم ٍ
ارِ ،ح َ َع ْب ُد هَّللا ِ :اَل يُ َ
ْف تَصْ نَ ُع بِهَ ِذ ِه اآْل يَ ِة، ك ،فَقَا َل َأبُو ُمو َسى :فَ َد ْعنَا ِم ْن قَ ْو ِل َع َّم ٍ
ار َكي َ ك ،قَا َلَ :ألَ ْم تَ َر ُع َم َر لَ ْم يَ ْقنَ ْع بِ َذلِ َ َو َسلَّ َمَ :ك َ
ان يَ ْكفِي َ
ك ِإ َذا بَ َر َد َعلَى َأ َحِ $د ِه ُم ْال َم$$ا ُء َأ ْن يَ َد َع $هُ َويَتَيَ َّم َم،
فَ َما َد َرى َع ْب ُد هَّللا ِ َما يَقُولُ ،فَقَا َلِ :إنَّا لَ ْو َر َّخصْ نَا لَهُ ْم فِي هَ َذا َأَل ْو َش َ
ق :فَِإنَّ َما َك ِرهَ َع ْب ُد هَّللا ِ لِهَ َذا ،قَا َل :نَ َع ْم". فَقُ ْل ُ
ت لِ َشقِي ٍ
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا کہ کہا ہم سے میرے والد حفص بن غیاث نے ،کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا،
$ی اش$$عری کی
کہا کہ میں نے شقیق بن سلمہ سے سنا ،انہوں نے کہا کہ میں عب$$دہللا( عب$$دہللا بن مس$$عود) اور ابوموسٰ $
ابوموسی نے پوچھا کہ ابوعبدالرحمٰ ن! آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر کسی کو غس$$ل کی ح$$اجت ہ$$و اور
ٰ خدمت میں تھا،
پانی نہ ملے تو وہ کیا کرے۔ عبدہللا نے فرمایا کہ اسے نم$$از نہ پڑھنی چ$$اہیے۔ جب ت$$ک اس$$ے پ$$انی نہ م$$ل ج$$ائے۔
ابوموسی نے کہا کہ پھر عمار کی اس روایت کا کیا ہو گا جب کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ان س$$ے کہ$$ا تھ$$ا
ٰ
کہ تمہیں صرف( ہاتھ اور منہ کا تیمم) کافی تھا۔ ابن مسعود رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ تم عمر رض$$ی ہللا عنہ ک$$و
ابوموسی نے کہا کہ اچھ $ا $عم$$ار کی ب$$ات ک$$و
ٰ نہیں دیکھتے کہ وہ عمار کی اس بات پر مطمئن نہیں ہوئے تھے۔ پھر
چھوڑو لیکن اس آیت کا کیا جواب دو گے( جس میں جنابت میں تیمم کرنے کی واضح اجازت $موجود ہے) عبدہللا بن
مسعود رضی ہللا عنہما اس کا کوئی جواب نہ دے سکے۔ صرف یہ کہا کہ اگر ہم اس کی بھی لوگوں کو اج$$ازت $دے
دیں تو ان کا حال یہ ہو جائے گا کہ اگر کسی کو پانی ٹھنڈا معلوم ہوا تو اس$$ے چھ$$وڑ دیا ک$$رے گ$$ا۔ اور تیمم ک$$ر لی$$ا
کرے گا۔( اعمش کہتے ہیں کہ) میں نے شقیق سے کہا کہ گویا عبدہللا نے اس وجہ سے یہ ص$$ورت ناپس$$ند کی تھی۔
تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں۔
ض ْربَةٌ:
اب التَّيَ ُّم ُم َ
-8بَ ُ
باب :تیمم میں ایک ہی دفعہ مٹی پر ہاتھ مارنا کافی ہے
www.islamicurdubooks.com 286
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر347 :
ت َجالِسًا َمَ $ع َع ْبِ $د هَّللا َِ وَأبِي ق ، قَا َلُ :ك ْن ُشَ ، ع ْنَ شقِي ٍ اويَةََ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو ُم َع ِ
ُص$لِّي ؟ فَ َك ْيَ $
$ف ب فَلَ ْم يَ ِج ِد ْال َما َء َش ْهرًاَ ،أ َم$$ا َكَ $
$ان يَتَيَ َّم ُم َوي َ ُمو َسى اَأْل ْش َع ِريِّ ، فَقَا َل لَهُ َأبُو ُمو َسى :لَ ْو َأ َّن َر ُجاًل َأجْ نَ َ
ُون بِهَ ِذ ِه اآْل يَ ِة ؟ فِي سُو َر ِة ْال َماِئ َد ِة فَلَ ْم تَ ِج ُدوا َما ًء فَتَيَ َّم ُموا َ
ص ِعيدًا طَيِّبًا سورة النساء آية ،43فَقَ$$ا َل َع ْبُ $د هَّللا ِ: تَصْ نَع َ
$ر ْهتُ ْم هََ $ذا لَِ $ذا ،قَ$$ا َل :نَ َع ْم، ص ِعي َد ،قُ ْل ُ
تَ :وِإنَّ َما َكِ $ ص لَهُ ْم فِي هَ َذا َأَل ْو َش ُكوا ِإ َذا بَ َر َد َعلَ ْي ِه ُم ْال َما ُء َأ ْن يَتَيَ َّم ُموا $ال َّ لَ ْو ر ِّ
ُخ َ
ْت فَلَ ْم َأ ِج $د
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم فِي َحا َجٍ $ة ،فََ$أجْ نَب ُ فَقَا َل َأبُو ُمو َسىَ :ألَ ْم تَ ْس َم ْع قَ ْو َلَ ع َّم ٍ
ار لِ ُع َم َر ،بَ َعثَنِي َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك َأ ْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلِ" :إنَّ َما َك َ
ان يَ ْكفِي َ ك لِلنَّبِ ِّي َ غ ال َّدابَّةُ ،فَ َذ َكرْ ُ
ت َذلِ َ ص ِعي ِد َك َما تَ َم َّر ُ ْال َما َء ،فَتَ َم َّر ْغ ُ
ت فِي ال َّ
ضهَا ،ثُ َّم َم َس َح بِها ظَ ْه َر َكفِّ ِه بِ ِش َمالِ ِه َأ ْو ظَ ْهَ $ر ِش َ $مالِ ِه بِ َكفِّ ِه، ضرْ بَةً َعلَى اَأْلرْ ِ
ض ،ثُ َّم نَفَ َ ب بِ َكفِّ ِه َ تَصْ نَ َع هَ َك َذا ،فَ َ
ض َر َ
ارَ :و َزا َد يَ ْعلَىَ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ
شَ ، ع ْنَ ش$قِي ٍ
ق ، ثُ َّم َم َس َح بِ ِه َما َوجْ هَهُ" ،فَقَا َل َع ْب ُد هَّللا َِ :أفَلَ ْم تَ َر ُع َم َر لَ ْم يَ ْقنَْ $ع بِقَ$ْ $و ِل َع َّم ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
ار لِ ُع َم َرِ ،إ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ ت َم َع َع ْب ِد هَّللا َِ ،وَأبِي ُمو َسى ،فَقَا َلَ أبُو ُمو َسىَ : ألَ ْم تَ ْس َم ْع قَ ْو َلَ ع َّم ٍ ُك ْن ُ
كان يَ ْكفِي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فََأ ْخبَرْ نَاهُ ،فَقَا َلِ :إنَّ َما َك َ
ص ِعي ِد ،فََأتَ ْينَا َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت بِال َّ ت فََأجْ نَب ُ
ْت فَتَ َم َّع ْك ُ بَ َعثَنِي َأنَا َوَأ ْن َ
هَ َك َذا َو َم َس َح َوجْ هَهُ َو َكفَّ ْي ِه َو ِ
اح َدةً.
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہمیں ابومعاویہ نے خ$$بر دی اعمش س$$ے ،انہ$$وں نے ش$$قیق س$$ے ،انہ$$وں نے
$ی اش$$عری رض$$ی ہللا عنہ کی خ$$دمت میں حاض$$ر تھ$$ا۔
بیان کیا کہ میں عب$$دہللا بن مس$$عود رض$$ی ہللا عنہ اور ابوموسٰ $
ابوموسی رضی ہللا عنہ نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہا سے کہا کہ اگر ایک شخص کو غسل کی حاجت ہو اور
ٰ
مہینہ بھر پانی نہ پائے تو کیا وہ تیمم کر کے نماز نہ پڑھے؟ شقیق کہتے ہیں کہ عب$دہللا بن مس$عود رض$$ی ہللا عنہم$$ا
ابوموسی رض$$ی
ٰ نے جواب دیا کہ وہ تیمم نہ کرے اگرچہ وہ ایک مہینہ تک پانی نہ پائے( اور نماز موقوف رکھے)
ہللا عنہ نے اس پر کہا کہ پھر سورۃ المائدہ کی اس آیت کا کیا مطلب ہو گا اگر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی پر تیمم ک$$ر
لو۔ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہما بولے کہ اگر لوگوں ک$$و اس کی اج$$ازت $دے دی ج$$ائے ت$$و جل$$د ہی یہ ح$$ال ہ$$و
جائے گا کہ جب ان کو پانی ٹھنڈا معلوم ہو گا تو وہ مٹی سے تیمم ہی کر لیں گے۔ اعمش نے کہا میں نے شقیق س$$ے
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ نے فرمایا
ٰ کہا تو تم نے جنبی کے لیے تیمم اس لیے برا جانا۔ انہوں نے کہا ہاں۔ پھر
کہ کیا آپ کو عمار کا عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ کے س$$امنے یہ ق$$ول معل$$وم نہیں کہ مجھے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے کسی کام کے لیے بھیجا تھا۔ سفر میں مجھے غسل کی ضرورت ہو گ$$ئی ،لیکن پ$$انی نہ مال۔ اس ل$$یے
www.islamicurdubooks.com 287
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں مٹی میں جانور کی طرح لوٹ پوٹ لی$$ا۔ پھ$$ر میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے اس ک$$ا ذک$$ر کی$$ا۔ ت$$و
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہارے لیے صرف اتنا اتنا کرنا کافی تھ$ا۔ اور آپ نے اپ$نے ہ$$اتھوں ک$و زمین
پر ایک مرتبہ مارا پھر ان کو جھاڑ $کر بائیں ہاتھ سے داہنے کی پشت کو مل لیا یا بائیں ہاتھ کا داہنے ہاتھ سے مس$$ح
کیا۔ پھر دونوں ہاتھوں سے چہرے کا مسح کیا۔ عبدہللا نے اس کا جواب دیا کہ آپ عم$ر ک$و نہیں دیکھ$تے کہ انہ$وں
یعلی ابن عبید نے اعمش کے واسطہ س$$ے ش$$قیق س$$ے روایت میں یہ
نے عمار کی بات پر قناعت نہیں کی تھی۔ اور ٰ
$ی نے فرمایا تھ$$ا کہ آپ
ابوموسی کی خدمت میں تھا اور ابوموسٰ $
ٰ زیادتی کی ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں عبدہللا اور
نے عمر سے عمار کا یہ قول نہیں سنا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے مجھے اور آپ ک$$و بھیج$$ا۔ پس مجھے
غسل کی حاجت ہو گئی اور میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ لیا۔ پھر میں رات رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت
میں حاضر ہوا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم س$ے ص$ورت ح$$ال کے متعل$$ق ذک$$ر کی$$ا ت$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے
فرمایا کہ تمہیں صرف اتنا ہی کافی تھا اور اپنے چہرے اور ہتھیلیوں کا ایک ہی مرتبہ مسح کیا۔
اب:
-9بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر348 :
ان ب ُْن ح َ
ُص$ي ٍْن فَ ، ع ْنَ أبِي َر َج$$ا ٍء ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ع ْمَ $ر ُ ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ عْ $
$و ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْبَ $د ُ
صلِّ فِي ْالقَ ْو ِم ،فَقَ$$ا َل" :يَ$$ا فُاَل ُنَ ،م$$ا َمنَ َعَ $
ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرَأى َر ُجاًل ُم ْعتَ ِزاًل لَ ْم يُ َ ْال ُخ َزا ِع ُّيَ ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص ِعي ِد فَِإنَّهُ يَ ْكفِي َ
ك"$. ك بِال َّ صلِّ َي فِي ْالقَ ْو ِم ؟ فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َأ َ
صابَ ْتنِي َجنَابَةٌ َواَل َما َء ،قَا َلَ :علَ ْي َ َأ ْن تُ َ
ہم سے عبدان نے حدیث بیان کی ،کہا ہمیں عبدہللا نے خبر دی ،کہا ہمیں عوف نے ابورجاء سے خبر دی ،کہ$$ا کہ ہم
سے کہا عمران بن حصین خزاعی نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھ$$ا کہ ال$$گ کھ$$ڑا ہ$$وا
ہے اور لوگوں کے ساتھ نماز میں ش$$ریک نہیں ہ$$و رہ$$ا ہے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ اے فالں! تمہیں
لوگ$$وں کے س$$اتھ نم$$از پڑھنے س$$ے کس چ$$یز نے روک دیا۔ اس نے ع$$رض کی یا رس$$ول ہللا! مجھے غس$$ل کی
ضرورت ہو گئی اور پانی نہیں ہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا پھر تم کو پاک مٹی س$$ے تیمم کرن$$ا ض$$روری
تھا ،بس وہ تمہارے لیے کافی ہوتا۔
www.islamicurdubooks.com 288
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 289
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب الصالة
کتاب نماز کے احکام و مسائل
حدیث نمبر349 :
$انَ أبُ$$و
$ك ، قَ$$ا َلَ :كَ $ بَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يُ$$ونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ $
ف بَ ْيتِي َوَأنَ$$ا بِ َم َّكةَ ،فَنََ $ز َل ِجب ِْريُ $ل َ
ص$لَّى هَّللا ُ ِّثَ ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :فُِ $
$ر َج َع ْن َسْ $ق ِ َذرٍّ يُ َحد ُ
ب ُم ْمتَلٍِئ ِح ْك َم $ةً َوِإي َمانً$$ا ،فََأ ْف َر َغ $هُ فِي
ت ِم ْن َذهَ ٍص ْد ِري ،ثُ َّم َغ َس$لَهُ بِ َم$$ا ِء َز ْمَ $ز َم ،ثُ َّم َج$$ا َء بِطَ ْسٍ $ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَفَ َر َج َ
الس َ $ما ِء الُّ $د ْنيَا ،قَ$$ا َل ِجب ِْريُ $ل لِ َخِ $
$از ِن ت ِإلَى َّ ص ْد ِري ،ثُ َّم َأ ْ
طبَقَهُ ،ثُ َّم َأ َخ َذ بِيَ ِدي فَ َع َر َج بِي ِإلَى ال َّس َما ِء ال ُّد ْنيَا ،فَلَ َّما ِجْئ ُ َ
ك َأ َح ٌد ؟ قَا َل :نَ َع ْمَ ،م ِعي ُم َح َّم ٌد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم، ال َّس َما ِء :ا ْفتَحْ ،قَا َلَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل :هَ َذا ِجب ِْريلُ ،قَا َل :هَلْ َم َع َ
السَ $ما َء الُّ $د ْنيَا ،فَِ$إ َذا َر ُجٌ $ل قَا ِعٌ $د َعلَى يَ ِمينِِ $ه َأ ْسِ $و َدةٌ َو َعلَى يَ َسِ $
ار ِه فَقَا َلُ :أرْ ِس َل ِإلَ ْيِ $ه ؟ قَ$$ا َل :نَ َع ْم ،فَلَ َّما فَتَ َح َعلَ ْونَ$$ا َّ
ت ح ،قُ ْل ُ الص$الِ ِ ح َوااِل ب ِْن َّ ار ِه بَ َكى ،فَقَا َلَ :مرْ َحبً$ا بِ$$النَّبِ ِّي َّ
الص$الِ ِ ظ َر قِبَ َل يَ َس ِ ك َوِإ َذا نَ َ ض ِح َ ظ َر قِبَ َل يَ ِمينِ ِه ََأس ِْو َدةٌِ ،إ َذا نَ َ
ين ِم ْنهُ ْم َأ ْهُ $ل ْال َجنَّ ِةلِ ِجب ِْريَ $لَ :م ْن هََ $ذا ؟ قَ$ال :هََ $ذا آ َد ُمَ ،وهَِ $ذ ِه اَأْل ْسِ $و َدةُ َع ْن يَ ِمينِِ $ه َو ِشَ $مالِ ِه نَ َسُ $م بَنِي ِه ،فََأ ْهُ $ل ْاليَ ِم ِ
كَ ،وِإ َذا نَظَ َر قِبَ َل ِش َ $مالِ ِه بَ َكى َحتَّى َعَ $ر َج بِي ِإلَى َواَأْلس ِْو َدةُ الَّتِي َع ْن ِش َمالِ ِه َأ ْه ُل النَّ ِ
ار ؟ فَِإ َذا نَظَ َر َع ْن يَ ِمينِ ِه َ
ض ِح َ
www.islamicurdubooks.com 290
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ازنِهَ$ا ِم ْثَ $ل َم$ا قَ$ا َل اَأْل َّولُ ،فَفَتَ َح ،قَ$ا َل َأنَسٌ :فََ $ذ َك َر َأنَّهُ َو َجَ $د فِي ال َّس َما ِء الثَّانِيَ ِة ،فَقَ$ا َل لِ َخ ِ
ازنِهَ$$ا :ا ْفتَحْ ،فَقَ$$ا َل لَ$هُ َخ ِ
ازلُهُ ْمَ ،غ ْي َر َأنَّهُ َذ َكَ $ر ات هَّللا ِ َعلَ ْي ِه ْمَ ،ولَ ْم ي ُْثبِ ْ
ت َكي َ
ْف َمنَ ِ صلَ َو ُ ال َّس َم َوات آ َد َمَ ،وِإ ْد ِر َ
يسَ ،و ُمو َسىَ ،و ِعي َسىَ ،وِإ ْب َرا ِهي َم َ
َأنَّهُ َو َج َد آ َد َم فِي ال َّس َما ِء ال ُّد ْنيَاَ ،وِإ ْب َرا ِهي َم فِي ال َّس َما ِء السَّا ِد َس ِة ،قَ$$ا َل َأنَسٌ :فَلَ َّما َمَّ $ر ِجب ِْريُ $ل بِ$$النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ت ح ،فَقُ ْل ُ
تَ :م ْن هَ َ $ذا ؟ قَ$$ا َل :هَ َ $ذا ِإ ْد ِريسُ ،ثُ َّم َمَ $ررْ ُ خ َّ
الص $الِ ِ
الص $الِ َأْل َو َس $لَّ َم بِ ِ$إ ْد ِر َ
يس ،قَ$$ا َلَ :مرْ َحبً$$ا بِ$$النَّبِ ِّي َّ ِ
ح َوا ِ
يس$ى ،فَقَ$$ا َل:
ت بِ ِع َ ح ،قُ ْل ُ
تَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل :هَ َذا ُمو َسى ،ثُ َّم َم َررْ ُ خ الصَّالِ ِ
بِ ُمو َسى ،فَقَا َلَ :مرْ َحبًا بِالنَّبِ ِّي الصَّالِ َأْل
ح َوا ِ
ِ
ت بِِإ ْب َرا ِهي َم ،فَقَا َلَ :مرْ َحبً$$ا بِ$$النَّبِ ِّي ح ،قُ ْل ُ
تَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل :هَ َذا ِعي َسى ،ثُ َّم َم َررْ ُ ح َوالنَّبِ ِّي الصَّالِ ِخ الصَّالِ ِ
َأْل
َمرْ َحبًا بِا ِ
$ز ٍمَ ،أنَّاب َْنب :فَ َ$أ ْخبَ َرنِي اب ُْن َحْ $ تَ :م ْن هَ َذا ؟ قَا َل هَ َذا ِإ ْب َرا ِهي ُم عليه وسلم ،قَا َل اب ُْن ِشهَا ٍح ،قُ ْل ُ ح َوااِل ب ِْن الصَّالِ ِ
الصَّالِ ِ
ت لِ ُم ْس$تَ ًوى$ر َج بِي َحتَّى ظَهَ$$رْ ُ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم :ثُ َّم ُعِ $
ي َكانَا يَقُواَل ِن :قَا َل النَّبِ ُّي َ ار َّ
ص ِسَ ،وَأبَا َحبَّةَ اَأْل ْن َ
َعبَّا ٍ
ض هَّللا ُ َعلَى ُأ َّمتِي يف اَأْل ْقاَل ِم ،قَا َل اب ُْن َح ْز ٍمَ ،وَأنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك :قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :فَفَ َ $ر َ ص ِر َ َأ ْس َم ُع فِي ِه َ
ت :فََ $ر َ
ض ك ؟ قُ ْل ُك َعلَى ُأ َّمتَِ $ ض هَّللا ُ لََ $
وس$ى ،فَقَ$ا َلَ :م$ا فََ $ر َ ت َعلَى ُم َ ك َحتَّى َمَ $ررْ ُ ْت بَِ $ذلِ َ
ص$اَل ةً ،فََ $ر َجع ُ ين َ َخ ْم ِس َ
وس $ى، ْت ِإلَى ُم َ ض َع َش ْ
ط َرهَا ،فَ َ $ر َجع ُ ك ،فَ َرا َجع ُ
ْت فَ َو َ ق َذلِ َ ك ،فَِإ َّن ُأ َّمتَ َ
ك اَل تُ ِطي ُ صاَل ةً ،قَا َل :فَارْ ِج ْع ِإلَى َربِّ َ
ين ََخ ْم ِس َ
ْت ِإلَ ْيِ $ه ،فَقَ$$ا َل:
ط َرهَا ،فََ $ر َجع ُضَ $ع َشْ $ ق ،فََ $را َجع ُ
ْت :فَ َو َ ك ،فَِإ َّن ُأ َّمتَ َ
ك اَل تُ ِطي ُ ط َرهَا ،فَقَا َلَ :ر ِ
اج ْع َربَّ َ ض َع َش ْتَ :و َ قُ ْل ُ
ُون اَل يُبَ َّد ُل ْالقَ$ْ $و ُل لََ $ديَّ ،فََ $ر َجع ُ
ْت ق َذلِ َ
ك ،فَ َرا َج ْعتُهُ ،فَقَا َلِ :ه َي َخ ْمسٌ َو ِه َي َخ ْمس َ ك فَِإ َّن ُأ َّمتَ َ
ك اَل تُ ِطي ُ ارْ ِج ْع ِإلَى َربِّ َ
ق بِي َحتَّى ا ْنتَهَى بِي ِإلَى ِسْ $$د َر ِة ْال ُم ْنتَهَى، ْت ِم ْن َربِّي ،ثُ َّم ا ْنطَلََ $$ اس$$تَحْ يَي ُ تْ : ك ،فَقُ ْل ُ وس$$ى ،فَقَ$$ا َلَ :ر ِ
اجْ $$ع َربَّ َ ِإلَى ُم َ
ك".ت ْال َجنَّةَ فَِإ َذا فِيهَا َحبَايِ ُل اللُّْؤ لُِؤ َوِإ َذا تُ َرابُهَا ْال ِم ْس ُان اَل َأ ْد ِري َما ِه َي ،ثُ َّم ُأ ْد ِخ ْل ُ َو َغ ِشيَهَا َأ ْل َو ٌ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے یونس کے واسطہ سے بیان کیا ،انہ$$وں نے
ٰ ہم سے
ابن شہاب سے ،انہوں نے انس بن مالک سے ،انہوں نے فرمایا کہ ابوذر غفاری رضی ہللا عنہ یہ حدیث بیان ک$$رتے
تھے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر کی چھت کھول دی گئی ،اس وقت میں مکہ میں تھ$$ا۔
پھر جبرائیل علیہ السالم اترے اور انہوں نے میرا سینہ چاک کیا۔ پھر اس$$ے زم$$زم کے پ$$انی س$ے دھویا۔ پھ$$ر ایک
سونے کا طشت الئے جو حکمت اور ایمان سے بھرا ہوا تھا۔ اس کو میرے سینے میں رکھ دیا ،پھر سینے ک$$و ج$$وڑ
دیا ،پھر میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے آسمان کی طرف لے ک$$ر چلے۔ جب میں پہلے آس$$مان پ$$ر پہنچ$$ا ت$$و جبرائی$$ل علیہ
السالم نے آسمان کے داروغہ سے کہا کھولو۔ اس نے پوچھا ،آپ ک$ون ہیں؟ ج$واب دیا کہ جبرائی$ل ،پھ$ر انہ$وں نے
پوچھا کیا آپ کے ساتھ کوئی اور بھی ہے؟ جواب دیا ،ہاں میرے ساتھ محمد ( ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ) ہیں۔ انہ$$وں نے
www.islamicurdubooks.com 291
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پوچھا کہ کیا ان کے بالنے کے لیے آپ کو بھیجا گیا تھا؟ کہا ،جی ہاں! پھر جب انہوں نے دروازہ کھوال تو ہم پہلے
آسمان پر چڑھ گئے ،وہاں ہم نے ایک شخص کو بیٹھے ہوئے دیکھا۔ ان کے داہنی طرف کچھ لوگوں کے جھنڈ تھے
اور کچھ جھنڈ بائیں طرف تھے۔ جب وہ اپنی داہنی طرف دیکھتے تو مسکرا دیتے اور جب بائیں طرف نظ$ر ک$رتے
تو روتے۔ انہوں نے مجھے دیکھ کر فرمایا ،آؤ اچھے آئے ہ$و۔ ص$الح ن$بی اور ص$الح بی$ٹے! میں نے جبرائی$ل علیہ
السالم سے پوچھا یہ کون ہیں؟ انہ$$وں نے کہ$$ا کہ یہ آدم علیہ الس$$الم ہیں اور ان کے دائیں ب$$ائیں ج$$و جھن$$ڈ ہیں یہ ان
کے بیٹوں کی روحیں ہیں۔ جو جھنڈ دائیں طرف ہیں وہ جنتی ہیں اور بائیں طرف کے جھن$$ڈ دوزخی روحیں ہیں۔ اس
لیے جب وہ اپنے دائیں طرف دیکھتے ہیں تو خوشی سے مسکراتے ہیں اور جب بائیں ط$$رف دیکھ$$تے ہیں تو( رنج
سے) روتے ہیں۔ پھر جبرائیل مجھے لے کر دوسرے آس$$مان ت$$ک پہنچے اور اس کے داروغہ س$$ے کہ$$ا کہ کھول$$و۔
اس آسمان کے داروغہ نے بھی پہلے کی طرح پوچھا پھر کھول دیا۔ انس نے کہا کہ ابوذر نے ذکر کیا کہ آپ ص$$لی
$ی اور اب$$راہیم علیہم الس$$الم
$ی ،عیسٰ $
ہللا علیہ وسلم یعنی نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے آسمان پر آدم ،ادریس ،موسٰ $
کو موجود پایا۔ اور ابوذر رضی ہللا عنہ نے ہر ایک کا ٹھکانہ نہیں بیان کیا۔ البتہ اتنا بیان کیا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے آدم کو پہلے آس$مان پ$$ر پایا اور اب$$راہیم علیہ الس$الم ک$$و چھ$$ٹے آس$$مان پ$$ر۔ انس نے بی$$ان کی$ا کہ جب
جبرائیل علیہ السالم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ادریس علیہ السالم پر گزرے۔ تو انہ$$وں نے فرمایا کہ آؤ
اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بھائی۔ میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ جواب دیا کہ یہ ادریس علیہ الس$$الم ہیں۔ پھ$$ر
موسی علیہ السالم تک پہنچا تو انہوں نے فرمایا آؤ اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بھائی۔ میں نے پوچھا یہ کون
ٰ
عیسی علیہ السالم تک پہنچا ،انہ$وں نے کہ$ا آؤ
ٰ موسی علیہ السالم ہیں۔ پھر میں
ٰ ہیں؟ جبرائیل علیہ السالم نے بتایا کہ
$ی
اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بھ$$ائی۔ میں نے پوچھ$$ا یہ ک$$ون ہیں؟ جبرائی$$ل علیہ الس$$الم نے بتایا کہ یہ عیسٰ $
علیہ السالم ہیں۔ پھر میں ابراہیم علیہ السالم تک پہنچا۔ انہوں نے فرمایا آؤ اچھے آئے ہو صالح نبی اور صالح بیٹے۔
میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ جبرائیل علیہ السالم نے بتایا کہ یہ ابراہیم علیہ الس$$الم ہیں۔ ابن ش$$ہاب نے کہ$$ا کہ مجھے
اب$$وبکر بن ح$$زم نے خ$$بر دی کہ عب$$دہللا بن عب$$اس اور اب$$وحبۃ االنص$$اری رض$$ی ہللا عنہم کہ$$ا ک$$رتے تھے کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،پھر مجھے جبرائیل علیہ السالم لے کر چڑھے ،اب میں اس بلند مق$$ام ت$$ک پہنچ
گیا جہ$$اں میں نے قلم کی آواز س$$نی( ج$$و لکھ$$نے والے فرش$$توں کی قلم$$وں کی آواز تھی)ابن ح$$زم نے( اپ$$نے ش$$یخ
سے) اور انس بن مالک نے ابوذر رضی ہللا عنہ سے نقل کیا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا۔ پس ہللا
www.islamicurdubooks.com 292
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر350 :
$رَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم انَ ، ع ْن عُ$رْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ $ ح ب ِْن َكي َْسَ $ ص$الِ ِ كَ ، ع ْنَ ُف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
الس$فَ ِر،ص$اَل ةُ َّ الس$فَ ِر ،فَُ$أقِر ْ
َّت َ ض ِر َو َّضهَا َر ْك َعتَي ِْن َر ْك َعتَي ِْن فِي ْال َح َ
ين فَ َر َصاَل ةَ ِح َ ض هَّللا ُ ال َّ
ت" :فَ َر َ ين ،قَالَ ْ ْال ُمْؤ ِمنِ َ
صاَل ِة ْال َح َ
ض ِر". َو ِزي َد فِي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں خبر دی امام مالک نے صالح بن کیسان سے ،انہ$$وں
تعالی نے پہلے نم$$از
ٰ نے عروہ بن زبیر سے ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ہللا
میں دو دو رکعت فرض کی تھی۔ سفر میں بھی اور اقامت کی حالت میں بھی۔ پھر سفر کی نماز تو اپنی اصلی ح$$الت
پر باقی رکھی گئی اور حالت اقامت کی نمازوں میں زیادتی کر دی گئی۔
www.islamicurdubooks.com 293
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر351 :
www.islamicurdubooks.com 294
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کرنے کے لیے) چادر نہیں ہوتی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی س$$اتھی ع$ورت اپ$نی چ$ادر ک$$ا ایک
حصہ اسے اڑھا دے۔ اور عبدہللا بن رجاء نے کہا ہم سے عمران قط$$ان نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے محم$$د بن س$$یرین
نے ،کہا ہم سے ام عطیہ نے ،میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا اور یہی حدیث بیان کی۔
حدیث نمبر352 :
اص ُم ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ واقِ ُد ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َل: َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ِ
اح ٍد، صلِّي فِي ِإ َز ٍ
ار َو ِ ار قَ ْد َعقَ َدهُ ِم ْن قِبَ ِل قَفَاهُ َوثِيَابُهُ َم ْوضُو َعةٌ َعلَى ْال ِم ْش َج ِ
ب ،قَا َل لَهُ قَاِئلٌ :تُ َ صلَّىَ جابِ ٌر فِي ِإ َز ٍ
" َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ان َعلَى َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ كَ ،وَأيُّنَا َك َ
ان لَهُ ثَ ْوبَ ِ ق ِم ْثلُ َ
ك لِيَ َرانِي َأحْ َم ُ
ْت َذلِ َ فَقَا َلِ :إنَّ َما َ
صنَع ُ
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عاصم بن محمد نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھ س$$ے
واقد بن محمد نے محمد بن منکدر کے حوالہ سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ج$$ابر بن عب$$دہللا رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے
تہبند باندھ کر نماز پڑھی۔ جسے انہوں نے سر تک باندھ رکھا تھا اور آپ کے کپڑے کھونٹی پ$$ر ٹنگے ہ$$وئے تھے۔
ایک کہنے والے نے کہا کہ آپ ایک تہبند میں نماز پڑھتے ہیں؟ آپ نے جواب دیا کہ میں نے ایس$$ا اس ل$$یے کی$$ا کہ
تجھ جیسا کوئی احمق مجھے دیکھے۔ بھال رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ میں دو کپڑے بھی کس کے پاس
تھے؟
www.islamicurdubooks.com 295
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر353 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن َأبِي ْال َم َوالِيَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَا َلَ :رَأي ُ
ْتَ جابِ َر ف َأبُو ُمصْ َع ٍَح َّدثَنَاُ مطَرِّ ٌ
ب". صلِّي فِي ثَ ْو ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ اح ٍدَ ،وقَا َلَ " :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ب َو ِ ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ يُ َ
صلِّي فِي ثَ ْو ٍ
ہم سے ابومصعب بن عبدہللا مطرف نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے عب$$دالرحمٰ ن بن ابی الم$$والی نے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے محمد بن منکدر سے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے ج$$ابر رض$$ی ہللا عنہ ک$$و ایک ک$$پڑے میں نم$$از پڑھتے
دیکھا اور انہوں نے بتالیا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو بھی ایک ہی ک$پڑے میں نم$از پڑھتے دیکھ$ا
تھا۔
حدیث نمبر354 :
صلَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنُ ع َم َر ب ِْن َأبِي َسلَ َمةََ" ، أ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ف بَي َْن طَ َرفَ ْي ِه".
اح ٍد قَ ْد َخالَ َ صلَّى فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
www.islamicurdubooks.com 296
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے اپنے والد کے حوالہ سے بی$$ان کی$$ا ،وہ عم$$ر بن
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
ابی سلمہ س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ایک ک$$پڑے میں نم$$از پ$$ڑھی اور آپ نے ک$$پڑے کے دون$$وں
کناروں کو مخالف طرف کے کاندھے پر ڈال لیا۔
حدیث نمبر355 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبِيَ ، ع ِنُ ع َم َر ب ِْن َأبِي َس $لَ َمةََ" ، أنَّهُ
ت ُأ ِّم َسلَ َمةَ قَ ْد َأ ْلقَى طَ َرفَ ْي ِه َعلَى َعاتِقَ ْي ِه"$.
اح ٍد فِي بَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ َرَأى النَّبِ َّ
ي َ
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س$$ے ہش$$ام نے بی$$ان
ٰ مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
ٰ ہم سے محمد بن
کیا ،انہوں نے کہ$$ا کہ مجھ س$ے م$یرے وال$د نے عم$$ر بن ابی س$لمہ س$ے نق$$ل ک$$ر کے بی$ان کی$$ا کہ انھ$$وں نے ن$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو ام سلمہ کے گھر میں ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا ،کپڑے کے دونوں کناروں کو
آپ نے دونوں کاندھوں پر ڈال رکھا تھا۔
حدیث نمبر356 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َس$ا َمةََ ، ع ْنِ ه َشٍ $امَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أ َّنُ ع َمَ $ر ب َْن َأبِي َس$لَ َمةََ أ ْخبََ $رهُ ،قَ$$ا َل:
ت ُأ ِّم َسلَ َمةََ ،و ِ
اض $عًا طَ َرفَ ْي ِ $ه َعلَى اح ٍد ُم ْشتَ ِماًل بِ ِه فِي بَ ْي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي ثَ ْو ٍ
ب َو ِ " َرَأي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
َعاتِقَ ْي ِه"$.
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$ا کہ ہم س$ے ابواس$امہ نے ہش$ام کے واس$طے س$ے بی$ان کی$ا ،وہ
اپنے والد سے جن کو عمر بن ابی سلمہ نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ک$$و ام
سلمہ رضی ہللا عنہا کے گھر میں ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہ$$وئے دیکھ$$ا ،آپ اس$$ے لپی$$ٹے ہ$$وئے تھے اور اس
کے دونوں کناروں کو دونوں کاندھوں پر ڈالے ہوئے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 297
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر357 :
$ولَى ُع َمَ $ر ب ِْن ُعبَ ْيِ $د هَّللا َِ ،أ َّنَ أبَ$$ا سَ ، ع ْنَ أبِي النَّ ْ
ضِ $رَ مْ $ ك ب ُْن َأنَ ٍ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َأبِي ُأ َو ْي ٍ
س ، قَا َلَ :حَّ $دثَنِيَ مالُِ $
ول هَّللا ِ
ْت ِإلَى َر ُسِ $ ب ، تَقُ$ولَُ " :ذهَب ُ ت َأبِي طَ$الِ ٍ ب َأ ْخبََ $رهَُ ،أنَّهُ َسِ $م َعُ أ َّم هَ$انٍِئ بِ ْن َ
ت َأبِي طَ$الِ ٍ $ولَى ُأ ِّم هَ$انٍِئ بِ ْن ِ ُم َّرةَ َم ْ
ت: ت َعلَ ْي ِه ،فَقَا َلَ :م ْن هَ ِذ ِه ؟ فَقُ ْل ُ
ت :فَ َسلَّ ْم ُ
اط َمةُ ا ْبنَتُهُ تَ ْستُ ُرهُ ،قَالَ ْ
ح فَ َو َج ْدتُهُ يَ ْغتَ ِسلَُ ،وفَ ِ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعا َم الفَ ْت ِ َ
ت ُم ْلتَ ِحفً$$ا فِي ب ،فَقَا َلَ :مرْ َحبًا بُِأ ِّم هَانٍِئ ،فَلَ َّما فََ $ر َغ ِم ْن ُغ ْس$لِ ِه قَ$$ا َم فَ َ
ص$لَّى ثَ َم$$انِ َي َر َك َع$$ا ٍ ت َأبِي طَالِ ٍ َأنَا ُأ ُّم هَانٍِئ بِ ْن ُ
ت :يَا َر ُس$و َل هَّللا َِ ،ز َع َم اب ُْن ُأ ِّمي َأنَّهُ قَاتٌِ $ل َر ُجاًل قَْ $د َأ َجرْ تُ$هُ فُاَل َن اب َْن هُبَ ْيَ $رةَ ،فَقَ$$ا َل ف ،قُ ْل ُ اح ٍد ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ ب َو ِ ثَ ْو ٍ
ضحًى". ت ُأ ُّم هَانٍِئ َ :و َذا َ
ك ُ ت يَا ُأ َّم هَانٍِئ ،قَالَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :قَ ْد َأ َجرْ نَا َم ْن َأ َجرْ ِ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہا مجھ سے امام مال$$ک بن انس نے عم$$ر بن عبی$$دہللا کے غالم ابونض$$ر
سالم بن امیہ سے کہ ام ہانی بنت ابی طالب کے غالم ابومرہ یزید نے بی$$ان کی$$ا کہ انہ$$وں نے ام ہ$$انی بنت ابی ط$$الب
سے یہ سنا۔ وہ فرماتی تھیں کہ میں فتح مکہ کے موقع پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر $ہ$$وئی۔
میں نے دیکھا کہ آپ غسل کر رہے ہیں اور آپ کی صاحبزادی فاطمہ رضی ہللا عنہ$$ا پ$$ردہ ک$$ئے ہ$$وئے ہیں۔ انہ$$وں
نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کیا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے پوچھ$$ا کہ ک$$ون ہے؟ میں
نے بتایا کہ ام ہانی بنت ابی طالب ہوں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اچھی آئی ہ$$و ،ام ہ$$انی۔ پھ$$ر جب آپ ص$$لی
ہللا علیہ وس$$لمنہانے س$$ے ف$$ارغ ہ$$و گ$$ئے ت$$و اٹھے اور آٹھ رکعت نم$$از پ$$ڑھی ،ایک ہی ک$$پڑے میں لپٹ ک$$ر۔ جب
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو میں نے عرض کی کہ یا رس$$ول ہللا! م$$یری م$$اں کے بی$$ٹے( علی بن ابی
ط$$الب) ک$$ا دعٰ $
$وی ہے کہ وہ ایک ش$$خص ک$$و ض$$رور قت$$ل ک$$رے گ$$ا۔ ح$$االنکہ میں نے اس$$ے پن$$اہ دے رکھی ہے۔
یہ( میرے خاوند) ہبیرہ کا فالں بیٹا ہے۔ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ام ہ$$انی جس$$ے تم نے پن$$اہ دے
دی ،ہم نے بھی اسے پناہ دی۔ ام ہانی نے کہا کہ یہ نماز چاشت تھی۔
www.islamicurdubooks.com 298
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر358 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل النَّبِ ُّي َأْل اص ٍمَ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ال$رَّحْ َم ِن ا ْعَ $ر ِ َح َّدثَنَاَ أبُو َع ِ
ْس َعلَى َعاتِقَ ْي ِه َش ْي ٌء". ب ْال َو ِ
اح ِد لَي َ صلِّي َأ َح ُد ُك ْم فِي الثَّ ْو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل يُ َ
َ
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے امام مالک رحمہ ہللا کے حوالہ سے بیان کیا ،انہوں نے ابوالزناد س$$ے ،انہ$$وں
نے عبدالرحمٰ ن اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ
کسی شخص کو بھی ایک کپڑے میں نماز اس طرح نہ پڑھنی چاہیے کہ اس کے کندھوں پر کچھ نہ ہو۔
www.islamicurdubooks.com 299
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر360 :
ضيِّقًا:
ب َ اب ِإ َذا َك َ
ان الثَّ ْو ُ -6بَ ُ
باب :جب کپڑا تنگ ہو تو کیا کیا جائے ؟
حدیث نمبر361 :
ث ، قَا َلَ :سَأ ْلنَاَ جابِ َر ب َْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ِن انَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صالِ ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
ت لَ ْيلَ$ةً لِبَع ِ
ْض ْض َأ ْس$فَ ِ
ار ِه ،فَ ِجْئ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم فِي بَع ِ
ت َم َع النَّبِ ِّي َ
اح ِد ؟ فَقَا َلَ " :خ َرجْ ُ ب ْال َو ِصاَل ِة فِي الثَّ ْو ِ
ال َّ
ف ،قَا َلَ :ما ال ُّس َرى يَا َجابِ ُر ْت ِإلَى َجانِبِ ِه ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ صلَّي ُ
ت بِ ِه َو َ اح ٌد ،فَا ْشتَ َم ْل ُ صلِّي َو َعلَ َّ
ي ثَ ْوبٌ َو ِ َأ ْم ِري فَ َو َج ْدتُهُ يُ َ
ق ،قَا َل :فَِإ ْن َكَ $
$ان ان ثَ ْوبٌ يَ ْعنِي َ
ضا َ تَ :ك َ ْت ؟ قُ ْل ُت ،قَا َلَ :ما هَ َذا ااِل ْشتِ َما ُل الَّ ِذي َرَأي ُ ؟ فََأ ْخبَرْ تُهُ بِ َحا َجتِي ،فَلَ َّما فَ َر ْغ ُ
ضيِّقًا فَاتَّ ِزرْ بِ ِه". اسعًا فَ ْالتَ ِح ْ
ف بِ ِهَ ،وِإ ْن َك َ
ان َ َو ِ
یحیی بن صالح نے بیان کیا ،کہا ہم س$$ے فلیح بن س$$لیمان نے ،وہ س$$عید بن ح$$ارث س$$ے ،کہ$$ا ہم نے ج$$ابر بن
ٰ ہم سے
عبدہللا سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے ب$$ارے میں پوچھ$$ا۔ ت$$و آپ نے فرمایا کہ میں ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ ایک سفر( غزوہ بواط) میں گیا۔ ایک رات میں کسی ضرورت کی وجہ سے آپ کے پاس آیا۔ میں نے
دیکھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز میں مشغول ہیں ،اس وقت میرے بدن پر صرف ایک ہی کپڑا تھا۔ اس لیے میں
www.islamicurdubooks.com 300
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نے اسے لپیٹ لیا اور آپ کے بازو میں ہو کر میں بھی نماز میں شریک ہو گی$$ا۔ جب آپ نم$$از س$$ے ف$$ارغ ہ$$وئے ت$$و
دریافت فرمایا جابر اس رات کے وقت کیسے آئے؟ میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے اپ$$نی ض$$رورت کے متعل$$ق
کہا۔ میں جب فارغ ہو گیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ تم نے کیا لپیٹ رکھا تھ$$ا جس$$ے میں نے دیکھ$$ا۔
میں نے عرض کی کہ(ایک ہی) کپڑا تھا( اس طرح نہ لپیٹتا تو کیا کرتا) آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا کہ اگ$$ر
وہ کشادہ ہو تو اسے اچھی طرح لپیٹ لیا کر اور اگر تنگ ہو تو اس کو تہبند کے طور پر باندھ لیا کر۔
حدیث نمبر362 :
ُص$لُّ َ
ون َمَ $ع ان ِر َج $ا ٌل ي َاز ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ، قَا َلَ :ك َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبُو َح ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ س ْفيَ َ
وسُ $$ك َّن َحتَّى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعاقِ ِدي ُأ ْز ِر ِه ْم َعلَى َأ ْعنَاقِ ِه ْم َكهَيَْئ ِة الصِّ ْبيَ ِ
انَ ،وقَا َل لِلنِّ َسا ِء" :اَل تَرْ فَع َْن ُر ُء َ النَّبِ ِّي َ
ي الرِّ َجا ُل ُجلُوسًا". يَ ْستَ ِو َ
یحیی بن سعید قطان نے ،انہوں نے سفیان ثوری سے ،انہوں نے کہا مجھ سے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
ابوحازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا سہل بن سعد ساعدی سے ،انہوں نے کہ$$ا کہ ک$$ئی آدمی ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے ساتھ بچوں کی طرح اپنی گردنوں پر ازاریں بان$$دھے ہ$$وئے نم$$از پڑھتے تھے اور عورت$$وں کو( آپ کے
زمانے میں) حکم تھا کہ اپنے سروں کو( سجدے سے) اس وقت تک نہ اٹھائیں جب تک مرد س$$یدھے ہ$$و ک$$ر بیٹھ نہ
جائیں۔
www.islamicurdubooks.com 301
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
امام حسن بصری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ جن کپڑوں کو پارسی بنتے ہیں اس ک$$و اس$$تعمال ک$$رنے میں ک$$وئی قب$$احت
نہیں۔ معم$$ر بن راش$$د نے فرمایا کہ میں نے ابن ش$$ہاب زہ$$ری ک$$و یمن کے ان ک$$پڑوں ک$$و پہ$$نے دیکھ$$ا جو( حالل
جانوروں کے) پیشاب سے رنگے جاتے تھے اور علی بن ابی طالب رضی ہللا عنہ نے نئے بغ$$یر دھلے ک$$پڑے پہن
کر نماز پڑھی۔
حدیث نمبر363 :
قَ ، ع ْنُ م ِغ$$ي َرةَ ب ِْن ُش ْ $عبَةَ ، قَ$$ا َل: اويَةََ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
شَ ، ع ْنُ م ْس $لِ ٍمَ ، ع ْنَ م ْس $رُو ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُم َع ِ
ص$لَّى هَّللا ُ ق َرسُو ُل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َسفَ ٍر ،فَقَا َل :يَا ُم ِغي َرةُ ُخ ْذ اِإْل َدا َوةَ ،فََأ َخ ْذتُهَا ،فَا ْنطَلَ َ " ُك ْن ُ
ت َم َع النَّبِ ِّي َ
ت ،فََأ ْخ َر َج يََ $$دهُ ضاقَ ْ
ب لِي ُْخ ِر َج يَ َدهُ ِم ْن ُك ِّمهَا فَ َضى َحا َجتَهُ َو َعلَ ْي ِه ُجبَّةٌ َشْأ ِميَّةٌ ،فَ َذهَ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى تَ َوا َرى َعنِّي فَقَ َ
صلَّى". صاَل ِة َو َم َس َح َعلَى ُخفَّ ْي ِه ثُ َّم َ ضَأ ُوضُو َءهُ لِل َّ
ْت َعلَ ْي ِه ،فَتَ َو َّ ِم ْن َأ ْسفَلِهَا فَ َ
صبَب ُ
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابومع$$اویہ نے اعمش کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں نے مس$$لم بن ص$$بیح
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
سے ،انہوں نے مسروق بن اجدع سے ،انہوں نے مغ$$یرہ بن ش$$عبہ س$$ے ،آپ نے فرمایا کہ میں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ ایک سفر( غزوہ تبوک) میں تھا۔ آپ نے ایک موقع پر فرمایا۔ مغیرہ! پ$$انی کی چھاگ$$ل اٹھ$$ا لے۔
میں نے اسے اٹھا لیا۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم چلے اور م$$یری نظ$$روں س$$ے چھپ گ$$ئے۔ آپ نے قض$$ائے
حاجت کی۔ اس وقت آپ شامی جبہ پہنے ہ$وئے تھے۔ آپ ہ$$اتھ کھول$نے کے ل$یے آس$تین اوپ$$ر چڑھانی چ$$اہتے تھے
لیکن وہ تنگ تھی اس لیے آستین کے اندر سے ہاتھ ب$$اہر نک$$اال۔ میں نے آپ کے ہ$$اتھوں پ$$ر پ$$انی ڈاال۔ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے نماز کے وضو کی طرح وضو کیا اور اپنے خفین پر مسح کیا۔ پھر نماز پڑھی۔
صالَ ِة َو َغ ْي ِر َها:
اب َك َرا ِهيَ ِة التَّ َع ِّري فِي ال َّ
-8بَ ُ
باب ( :بال ضرورت ) ننگا ہونے کی کراہیت نماز میں ( ہو یا اور کسی حال میں )
www.islamicurdubooks.com 302
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر364 :
ُّوبَ ، ع ْنُ م َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َم َر ُجٌ $ل
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ أي َ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
اح ِد ؟ فَقَا َلَ" :أ َو ُكلُّ ُك ْم يَ ِج ُد ثَ ْوبَي ِْن" ،ثُ َّم َسَأ َل َر ُجٌ $ل
ب ْال َو ِ
صاَل ِة فِي الثَّ ْو ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َسَألَهَُ ،ع ِن ال َّ
ِإلَى النَّبِ ِّي َ
يص ،فِي ار َوقَ ِم ٍ ار َو ِر َدا ٍء ،فِي ِإ َز ٍ ص $لَّى َر ُجٌ $ل فِي ِإ َز ٍ ُع َم َر ،فَقَا َلِ :إ َذا َو َّس َع هَّللا ُ فََأ ْو ِسعُواَ ،ج َم َع َر ُج ٌل َعلَ ْي ِه ثِيَابَ $هَُ ،
يص، َّان َوقَبَ$$ا ٍء ،فِي تُب ٍ
َّان َوقَ ِم ٍ اوي َل َوقَبَ$$ا ٍء ،فِي تُب ٍ اوي َل َوقَ ِم ٍ
يص ،فِي َسَ $ر ِ ار َوقَبَا ٍء ،فِي َسَ $ر ِ
اوي َل َو ِر َدا ٍء فِي َسَ $ر ِ ِإ َز ٍ
قَا َلَ :وَأحْ ِسبُهُ ،قَا َل :فِي تُب ٍ
َّان َو ِر َدا ٍء.
www.islamicurdubooks.com 303
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہ کہا ہم سے حماد بن زید نے ایوب کے واسطہ س$ے ،انہ$وں نے محم$$د س$ے،
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ ایک ش$خص ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$لم کے س$امنے
کھڑا ہوا اور اس نے صرف ایک کپڑا پہن کر نماز پڑھنے کے ب$$ارے میں س$$وال کی$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ کیا تم سب ہی لوگوں کے پاس دو کپڑے ہو س$$کتے ہیں؟ پھر( یہی مس$$ئلہ) عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ایک
تعالی نے تمہیں فراغت دی ہے تو تم بھی فراغت کے ساتھ رہو۔ آدمی کو
ٰ شخص نے پوچھا تو انہوں نے کہا جب ہللا
چاہیے کہ نماز میں اپنے کپڑے اکٹھا کر لے ،کوئی آدمی تہبند اور چادر میں نم$$از پ$$ڑھے ،ک$$وئی تہبن$$د اور قمیص،
کوئی تہبند اور قب$$اء میں ،ک$وئی پاج$$امہ اور چ$$ادر میں ،ک$$وئی پاج$امہ $اور قمیص میں ،ک$وئی پاج$امہ اور قب$$اء میں،
کوئی جانگیا اور قباء میں ،کوئی جانگیا اور قمیص میں نماز پڑھے۔ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ نے کہ$$ا کہ مجھے یاد
آتا ہے کہ آپ نے یہ بھی کہا کہ کوئی جانگیا اور چادر میں نماز پڑھے۔
حدیث نمبر366 :
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ س$الِ ٍمَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلَ :سَ$أ َل َر ُجٌ $ل اص ُم ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
بَ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَاَ ع ِ
س، اوي َلَ ،واَل ْالبُ$$رْ نُ َ
يصَ ،واَل ال َّس َر ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :ما يَ ْلبَسُ ْال ُمحْ ِر ُم ؟ فَقَا َل" :اَل يَ ْلبَسُ ْالقَ ِم َ َرسُو َل هَّللا ِ َ
انَ ،واَل َورْ سٌ ،فَ َم ْن لَ ْم يَ ِجِ $$د النَّ ْعلَي ِْن فَ ْليَ ْلبَسْ ْال ُخفَّي ِْن َو ْليَ ْقطَ ْعهُ َم$$ا َحتَّى يَ ُكونَ$$ا َأ ْس$$فَ َل ِم َن
َواَل ثَ ْوبً$$ا َم َّس$$هُ ال َّز ْعفََ $$ر ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ.
ْال َك ْعبَي ِْن" َو َع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے عاصم بن علی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابن ابی ذئب نے زہری کے حوالہ سے بیان کیا ،انہوں نے
سالم سے ،انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے فرمایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے ایک
آدمی نے پوچھا کہ احرام باندھنے والے کو کیا پہننا چاہیے۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہ قمیص پہ$$نے
نہ پاجامہ ،نہ باران کوٹ اور نہ ایسا کپڑا جس میں زعفران لگ$$ا ہ$وا ہ$و اور نہ ورس لگ$$ا ہ$وا ک$پڑا ،پھ$$ر اگ$$ر کس$$ی
شخص کو جوتیاں نہ ملیں( جن میں پاؤں کھال رہتا ہ$$و) وہ م$$وزے ک$$اٹ ک$$ر پہن لے ت$$اکہ وہ ٹخن$$وں س$$ے نیچے ہ$$و
ج$$ائیں اور ابن ابی ذئب نے اس ح$$دیث ک$$و ن$$افع س$$ے بھی روایت کی$$ا ،انہ$$وں نے ایس$$ا ہی ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے بھی روایت کیا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 304
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ستُ ُر ِم َن ا ْل َع ْو َر ِة:
اب َما يَ ْ
-10بَ ُ
باب :ستر کا بیان جس کو ڈھانکنا چاہیے
حدیث نمبر367 :
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ$ةََ ، ع ْنَ أبِي َسِ $عي ٍد َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا لَي ٌ
ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
الصَّ $ما ِءَ ،وَأ ْن يَحْ تَبِ َ$
ي ال َّرجُُ $ل فِي ثَ$ْ $و ٍ
ب ال َّ
اش$تِ َم ِ ْال ُخ ْد ِريِّ َ ، أنَّهُ قَا َل" :نَهَى َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َع ِن ْ
ْس َعلَى فَرْ ِج ِه ِم ْنهُ َش ْي ٌء".
اح ٍد لَي َ
َو ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث نے ابن شہاب سے بیان کیا ،انہوں نے عبی$$دہللا بن عب$$دہللا بن عتبہ
سے ،انہوں نے ابو سعید خدری سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے صماء کی طرح ک$$پڑا ب$$دن پ$$ر ل$$پیٹ لی$$نے
سے منع فرمایا اور اس سے بھی منع فرمایا کہ آدمی ایک کپڑے میں احتب$$اء ک$رے اور اس کی ش$$رمگاہ پ$$ر علیح$دہ
کوئی دوسرا کپڑا نہ ہو۔
حدیث نمبر368 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َ $رةَ ، قَ$$ا َل" :نَهَى النَّبِ ُّي َأْل
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْع َر ِ انَ ، ع ْنَ أبِي ِّ صةُ ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ َح َّدثَنَا قَبِي َ
اح ٍد"$.
ب َو ِص َّما َءَ ،وَأ ْن يَحْ تَبِ َي ال َّر ُج ُل فِي ثَ ْو ٍ
اس َوالنِّبَا ِذَ ،وَأ ْن يَ ْشتَ ِم َل ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن بَ ْي َعتَي ِْنَ ،ع ِن اللِّ َم ِ َ
ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے سفیان نے بیان کیا ،جو ابوالزناد س$$ے نق$$ل ک$$رتے ہیں،
وہ اعرج سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دو طرح کی بیع و فروخت س$$ے
منع فرمایا۔ $ایک تو چھونے کی بیع سے ،دوسرے پھینکنے کی بیع سے اور اشتمال ص$$ماء سے( جس ک$$ا بی$$ان اوپ$$ر
گزرا) اور ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھنے سے۔
www.islamicurdubooks.com 305
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر369 :
بَ ، ع ْنَ ع ِّم ِه ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيُ ح َم ْي ُد
ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ْعقُوبُ ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأ ِخي اب ِْن ِشهَا ٍ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ك ْال َح َّج ِة فِي ُمَ $ؤ ِّذنِ َ
ين ،يَ$ْ $و َم النَّحِْ $ر نَُ$ؤ ِّذ ُن فَ ، أ َّنَ أبَا هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل" :بَ َعثَنِي َأبُو بَ ْك ٍر فِي تِ ْل َ
ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َع ْو ٍ
ف َر ُس$و ُل هَّللا ِ ان ،قَ$$ا َل ُح َم ْيُ $د ب ُْن َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن :ثُ َّم َأرْ َد َ
ت عُرْ يَ ٌوف بِ ْالبَ ْي ِ
ك َواَل يَطُ َ بِ ِمنًى َأ ْن اَل يَ ُح َّج بَ ْع َد ْال َع ِام ُم ْش ِر ٌ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلِيًّا ،فََأ َم َرهُ َأ ْن يَُؤ ِّذ َن بِبَ َرا َءةٌ ،قَا َل َأبُو هُ َر ْي َرةَ :فََأ َّذ َن َم َعنَ$$ا َعلِ ٌّي فِي َأ ْه$$ل ِمنًى يَ$ْ $و َم النَّحِْ $ر ،اَل
َ
وف بِ ْالبَ ْي ِ
ت عُرْ يَ ٌ
ان". يَحُجُّ بَ ْع َد ْال َع ِام ُم ْش ِر ٌ
ك َواَل يَطُ ُ
ہم سے اسحاق نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا مجھے م$$یرے بھ$$ائی
ابن ش$$ہاب نے اپ$$نے چچ $ا $کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا مجھے حمی$$د بن عب$$دالرحمٰ ن بن ع$$وف نے خ$$بر دی
کہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ اس حج کے موقع پر مجھے ابوبکر رضی ہللا عنہ نے یوم نحر( ذی الحجہ
$نی میں اس ب$$ات ک$$ا اعالن ک$$ر دیں کہ اس س$$ال
کی دسویں تاریخ) میں اعالن کرنے والوں کے ساتھ بھیجا۔ تاکہ ہم مٰ $
کے بعد کوئی مشرک حج نہیں کر سکتا اور کوئی شخص ننگے ہ$$و ک$$ر بیت ہللا ک$$ا ط$$واف نہیں ک$$ر س$$کتا۔ حمی$$د بن
عبدالرحمٰ ن نے کہا اس کے بعد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے علی رضی ہللا عنہ کو اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ کے
پیچھے بھیجا اور انہیں حکم دیا کہ وہ س$$ورۃ ب$$رات پ$$ڑھ ک$$ر س$$نا دیں اور اس کے مض$$امین ک$$ا ع$$ام اعالن ک$$ر دیں۔
منی میں دسویں تاریخ کو یہ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ فرماتے ہیں کہ علی رضی ہللا عنہ نے ہمارے ساتھ نحر کے دن ٰ
سنایا کہ آج کے بعد کوئی مشرک نہ حج کر سکے گا اور نہ بیت ہللا کا طواف کوئی شخص ننگے ہو کر ک$$ر س$$کے
گا۔
www.islamicurdubooks.com 306
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر370 :
ت َعلَىَ ج$$ابِ ِر يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اب ُْن َأبِي ْال َم َوالِيَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِر ، قَ$$ا َلَ " :د َخ ْل ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
ك ف قُ ْلنَا :يَا َأبَا َع ْب ِ $د هَّللا ِ ،تُ َ
ص $لِّي َو ِر َداُؤ َ ص َر َ ب ُم ْلتَ ِحفًا بِ ِه َو ِر َداُؤ هُ َم ْوضُو ٌ
ع ،فَلَ َّما ا ْن َ صلِّي فِي ثَ ْو ٍ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ وهُ َو يُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي هَ َك َذا". ْت َأ ْن يَ َرانِي ْال ُجهَّا ُل ِم ْثلُ ُك ْمَ ،رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ع ؟ قَا َل :نَ َع ْمَ ،أحْ بَب ُ
َم ْوضُو ٌ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا اویسی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے عبدالرحمٰ ن بن ابی الم$$وال نے محم$$د بن منک$$در س$$ے،
کہا میں جابر بن عبدہللا انصاری کی خدمت میں حاضر ہوا۔ وہ ایک کپڑا اپنے بدن پ$$ر لپی$$ٹے ہ$$وئے نم$$از پ$$ڑھ رہے
تھے ،حاالنکہ ان کی چادر الگ رکھی ہوئی تھی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے کہ$$ا اے ابوعب$$دہللا! آپ کی
چادر رکھی ہوئی ہے اور آپ( اسے اوڑھے بغیر) نماز پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے فرمایا ،میں نے چاہ$$ا کہ تم جیس$$ے
جاہل لوگ مجھے اس طرح نماز پڑھتے دیکھ لیں ،میں نے بھی نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و اس$$ی ط$$رح ایک
کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 307
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر371 :
www.islamicurdubooks.com 308
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان ِع ْن َدهُ َش ْي ٌء فَ ْليَ ِجْئ بِ ِهَ ،وبَ َسطَ نِطَعًا فَ َج َع َل لَهُ ِم َن اللَّي ِْل ،فََأصْ بَ َح النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعرُوسًا ،فَقَا َلَ :م ْن َك َ
ت ْس$ا ،فَ َك$$انَ ْ
اس$وا َحي ً ق ،قَ$$ا َل :فَ َح ُ ال َّر ُج ُل يَ ِجي ُء بِالتَّ ْم ِر َو َج َع َل ال َّر ُج ُل يَ ِجي ُء بِال َّس ْم ِن ،قَا َلَ :وَأحْ ِسبُهُ قَ ْد َذ َكَ $ر َّ
السِ $وي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ُول هَّللا ِ َ
َولِي َمةَ َرس ِ
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے کہ کہا ہمیں عبدالعزیز بن صہیب نے انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے روایت کر کے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم غزوہ خی$$بر میں تش$$ریف لے گ$$ئے۔ ہم نے
وہاں فجر کی نماز اندھیرے ہی میں پڑھی۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم س$وار ہ$وئے۔ اور اب$$وطلحہ بھی س$وار
ہوئے۔ میں ابوطلحہ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی س$$واری ک$$ا رخ خی$$بر کی گلی$$وں
کی طرف کر دیا۔ میرا گھٹنا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ران سے چھو جاتا تھ$$ا۔ پھ$$ر ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے اپنی ران سے تہبند کو ہٹایا۔ یہاں تک کہ میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ش$$فاف اور س$$فید ران$$وں کی
سفیدی اور چمک دیکھنے لگا۔ جب آپ خیبر کی بستی میں داخل ہ$$وئے ،ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا« هللا
اكبر» ہللا سب سے بڑا ہے ،خیبر برباد ہو گیا ،جب ہم کسی قوم کے آنگن میں اتر جائیں تو ڈرائے ہ$$وئے لوگ$$وں کی
صبح منحوس ہو جاتی ہے۔ آپ نے یہ تین مرتبہ فرمایا ،اس نے کہا کہ خیبر کے یہودی لوگ اپنے ک$$اموں کے ل$$یے
باہر نکلے ہی تھے کہ وہ چال اٹھے محمد ( صلی ہللا علیہ وسلم ) آن پہنچے۔ اور عب$$دالعزیز راوی نے کہ$$ا کہ بعض
انس رضی ہللا عنہ سے روایت کرنے والے ہمارے ساتھیوں نے« والخميس» کا لفظ بھی نق$$ل کی$$ا ہے( یع$$نی وہ چال
اٹھے کہ محمدصلی ہللا علیہ وسلم لشکر لے کر پہنچ گئے) پس ہم نے خیبر لڑ ک$$ر فتح ک$$ر لی$$ا اور قی$$دی جم$$ع ک$$ئے
گئے۔ پھ$ر دحیہ رض$ی ہللا عنہ آئے اور ع$رض کی کہ یا رس$ول ہللا! قی$دیوں میں س$ے ک$وئی بان$دی مجھے عن$ایت
کیجیئے ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جاؤ کوئی باندی لے ل$$و۔ انہ$$وں نے ص$$فیہ بنت ح$$یی ک$$و لے لی$$ا۔ پھ$$ر
ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رس$$ول ہللا! ص$$فیہ ج$$و ق$$ریظہ
اور نضیر کے سردار کی بیٹی ہیں ،انہیں آپ نے دحیہ کو دے دیا۔ وہ ت$$و ص$$رف آپ ہی کے ل$$یے مناس$$ب تھیں۔ اس
پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ دحیہ کو صفیہ کے ساتھ بالؤ ،وہ الئے گ$ئے۔ جب ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے انہیں دیکھا تو فرمایا کہ قیدیوں میں سے کوئی اور باندی لے لو۔ راوی نے کہا کہ پھر ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا
علیہ وسلم نے صفیہ کو آزاد کر دیا اور انہیں اپنے نکاح میں لے لیا۔ ثابت بنانی نے انس رض$$ی ہللا عنہ س$$ے پوچھ$$ا
کہ ابوحمزہ! ان کا مہر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا رکھا تھ$$ا؟ انس رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ خ$$ود انہیں
www.islamicurdubooks.com 309
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کی آزادی ان کا مہر تھا اور اسی پر آپ نے نکاح کی$$ا۔ پھ$$ر راس$$تے ہی میں ام س$$لیم رض$$ی ہللا عنہا( انس رض$$ی ہللا
عنہ کی وال$$دہ) نے انہیں دلہن بنایا اور ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس رات کے وقت بھیج$$ا۔ اب ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم دولہا تھے ،اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کے پ$$اس بھی کچھ کھ$$انے
کی چیز ہ$$و ت$$و یہ$$اں الئے۔ آپ نے ایک چم$$ڑے ک$$ا دس$$تر خ$$وان بچھایا۔ بعض ص$$حابہ کھج$$ور الئے ،بعض گھی،
عبدالعزیز نے کہا کہ میرا خیال ہے انس رضی ہللا عنہ نے ستو کا بھی ذکر کیا۔ پھر لوگوں نے ان کا حلوہ بنا لی$$ا۔ یہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا ولیمہ تھا۔
حدیث نمبر372 :
$ريِّ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي عُ$رْ َوةَُ ، أ َّنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت" :لَقَْ $د َكَ $
$ان ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $عيْبٌ َ ، ع ْنُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ُوط ِه َّن ،ثُ َّم يَ$$رْ ِجع َْن صلِّي ْالفَجْ َر فَيَ ْشهَ ُد َم َعهُ نِ َسا ٌء ِم َن ْال ُمْؤ ِمنَا ِ
ت ُمتَلَفِّ َعا ٍ
ت فِي ُم $ر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْرفُه َُّن َأ َح ٌد".
ِإلَى بُيُوتِ ِه َّن َما يَع ِ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم کو شعیب نے زہری سے خبر دی ،کہ$$ا کہ مجھے ع$$روہ بن زب$$یر
نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم فجر کی نماز پڑھتے اور آپ صلی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں کئی مسلمان عورتیں اپ$$نی چ$$ادریں اوڑھے ہ$$وئے ش$$ریک نم$$از ہ$$وتیں ،پھ$$ر اپ$$نے
گھروں کو واپس چلی جاتی تھیں ،اس وقت انہیں کوئی پہچان نہیں سکتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 310
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بَ ، ع ْنُ ع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، أ ّن َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
س ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاِ إ ْبَ $را ِهي ُم ب ُْن َسْ $ع ٍد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن ِش$هَا ٍ
ف ،قَ$$ا َلْ :
"اذهَبُ$$وا ص ٍة لَهَا َأعْاَل ٌم ،فَنَظَ َر ِإلَى َأعْاَل ِمهَا نَ ْ
ظ َرةً ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ صلَّى فِي َخ ِمي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ النَّبِ َّ
ي َ
صتِي هَ ِذ ِه ِإلَى َأبِي َجه ٍْم َواْئتُونِي بَِأ ْنبِ َجانِيَّ ِ$ة َأبِي َجه ٍْم فَِإنَّهَا َأ ْلهَ ْتنِي آنِفًا َع ْن َ
صاَل تِي"َ ،وقَا َلِ ه َش$ا ُم ب ُْن ُع$$رْ َوةَ: بِ َخ ِمي َ
اف َأ ْن تَ ْفتِنَنِي.
صاَل ِة فََأ َخ ُ
ت َأ ْنظُ ُر ِإلَى َعلَ ِمهَا َوَأنَا فِي ال َّ َع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْن َعاِئ َشةَ ، قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمُ :ك ْن ُ
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ابراہیم بن سعد نے خبر دی ،انہوں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے ابن
شہاب نے بیان کیا ،انہوں نے عروہ سے ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے ایک چادر میں نماز پڑھی۔ جس میں نقش و نگار تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے انہیں ایک م$$رتبہ
دیکھا۔ پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ میری یہ چادر ابوجہم( عامر بن حذیفہ) کے پ$$اس لے ج$$اؤ اور ان
کی انبجانیہ والی چادر لے آؤ ،کیونکہ اس چادر نے ابھی نماز س$$ے مجھ ک$$و غاف$$ل ک$$ر دیا۔ اور ہش$$ام بن ع$$روہ نے
اپنے والد سے روایت کی ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا میں
نماز میں اس کے نقش و نگار دیکھ رہا تھا ،پس میں ڈرا کہ کہیں یہ مجھے غافل نہ کر دے۔
www.islamicurdubooks.com 311
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابومعمر عبدہللا بن عمرو نے بیان کیا کہ کہا ہم سے عب$دالوارث بن س$$عید نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$وں نے کہ$$ا کہ ہم
سے عبدالعزیز بن صہیب نے انس رضی ہللا عنہ سے نقل کیا کہ عائشہ رضی ہللا عنہا کے پاس ایک رنگین باریک
پردہ تھا جسے انہوں نے اپنے گھر کے ایک طرف پردہ کے لیے لٹکا دیا تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
میرے سامنے سے اپنا یہ پردہ ہٹا دو۔ کیونکہ اس پر نقش شدہ تصاویر براب$ر م$یری نم$از میں خل$ل ان$داز ہ$وتی رہی
ہیں۔
ْثَ ، ع ْن يَ ِزي َدَ ، ع ْنَ أبِي ْال َخي ِْرَ ، ع ْنُ ع ْقبَةَ ب ِْن َعا ِم ٍر ، قَا َلُ" :أ ْه ِد َ
ي ِإلَى ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب اَأل ْح َم ِرO:
صالَ ِة فِي الثَّ ْو ِ
اب ال َّ
-17بَ ُ
باب :سرخ رنگ کے کپڑے میں نماز پڑھنا
www.islamicurdubooks.com 312
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر376 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َعرْ َع َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ع َم ُر ب ُْن َأبِي َزاِئ َدةََ ، ع ْنَ ع ْو ِن ب ِْن َأبِي ُج َح ْيفَ $ةََ ، $ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ " :رَأي ُ
ْت
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ول هَّللا ِ َ
ض$و َء َر ُسِ $ ْت بِاَل اًل َأ َخَ $ذ َو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي قُبَّ ٍة َح ْمَ $را َء ِم ْن َأ َد ٍمَ ،و َرَأي َُرسُو َل هَّللا ِ َ
ُص $بْ ِم ْن$هُ َش ْ $يًئا َأ َخَ $ذ ِم ْن
اب ِم ْنهُ َش ْيًئا تَ َم َّس َح بِ ِهَ ،و َم ْن لَ ْم ي ِ
ص َ ك ْال َوضُو َء ،فَ َم ْن َأ َ ُون َذا َ اس يَ ْبتَ ِدر َْت النَّ َ َو َسلَّ َمَ ،و َرَأي ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي حُلَّ ٍة َح ْمَ $را َء ُم َشِّ $مرًا،ْت بِاَل اًل َأ َخ َذ َعنَ َزةً فَ َر َك َزهَاَ ،و َخ َر َج النَّبِ ُّي َ
احبِ ِه ،ثُ َّم َرَأي ُ
ص ِ بَلَ ِل يَ ِد َ
ي ْال َعنَ َز ِة". ون ِم ْن بَي ِْن يَ َد ِ ْت النَّ َ
اس َوال َّد َوابَّ يَ ُمرُّ َ اس َر ْك َعتَي ِْنَ ،و َرَأي ُ صلَّى ِإلَى ْال َعنَ َز ِة بِالنَّ ِ
َ
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ مجھ س$ے عم$$ر ابن ابی زائ$$دہ نے بی$$ان کی$$ا ع$$ون بن ابی حجیفہ س$$ے،
انہوں نے اپنے والد ابوحجیفہ وہب بن عبدہللا سے کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ک$$و ایک س$$رخ چم$$ڑے
کے خیمہ میں دیکھا اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ بالل رضی ہللا عنہ نبی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم ک$و وض$و ک$را
رہے ہیں اور ہر شخص آپ کے وضو کا پانی حاصل کرنے کے لیے ایک دوس$$رے س$ے آگے بڑھنے کی کوش$$ش
کر رہا ہے۔ اگر کسی کو تھوڑا سا بھی پانی مل جاتا تو وہ اسے اپنے اوپر مل لیتا اور اگر کوئی پانی نہ پ$$ا س$$کتا ت$$و
اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری ہی حاصل کرنے کی کوشش کرتا۔ پھر میں نے بالل رضی ہللا عنہ کو دیکھا کہ انہوں
نے اپنی ایک برچھی اٹھائی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا تھا اور اسے انہوں نے گاڑ دیا۔ نبی کریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم( ڈیرے میں سے) ایک سرخ پوشاک پہنے ہوئے تہبن$$د اٹھ$$ائے ہ$$وئے ب$$اہر تش$$ریف الئے اور ب$$رچھی کی
طرف منہ کر کے لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھائی ،میں نے دیکھا کہ آدمی اور جانور برچھی کے پرے سے گ$$زر
رہے تھے۔
ب:
ش ِ سطُ ِ
وح َوا ْل ِم ْنبَ ِر َوا ْل َخ َ صالَ ِة فِي ال ُّ
اب ال َّ
-18بَ ُ
باب :چھت ،منبر اور لکڑی پر نماز پڑھنے کے بارے میں
اط ِر َوِإ ْن َج َرى تَحْ تَهَا بَ ْو ٌل َأ ْو فَ ْوقَهَا َأ ْو َأ َما َمهَا ِإ َذا قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :ولَ ْم يَ َر ْال َح َس ُن بَْأسًا َأ ْن يُ َ
صلَّى َعلَى ْال ُج ْم ِد َو ْالقَنَ ِ
ْ ف ْال َمس ِْج ِد بِ َ
صلَّى َأبُو هُ َر ْي َرةَ َعلَى َس ْق ِ
صلَّى اب ُْن ُع َم َر َعلَى الثَّل ِ
ج. صاَل ِة اِإْل َم ِامَ ،و َ ان بَ ْينَهُ َما ُس ْت َرةٌَ ،و َ
َك َ
www.islamicurdubooks.com 313
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے فرمایا کہ ام$$ام حس$$ن بص$$ری ب$$رف پ$$ر اور پل$$وں پ$ر نم$$از پڑھنے میں ک$$وئی
مضائقہ نہیں سمجھتے تھے۔ خواہ اس کے نیچے ،اوپر ،سامنے پیشاب ہی کیوں نہ بہہ رہا ہو بش$$رطیکہ نم$$ازی اور
اس کے بیچ میں کوئی آڑ ہو اور ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے مسجد کی چھت پ$$ر کھ$$ڑے ہ$$و ک$$ر ام$$ام کی اقت$$داء میں
نماز پڑھی( اور وہ نیچے تھا) اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے برف پر نماز پڑھی۔
حدیث نمبر377 :
$از ٍم ، قَ$$ا َلَ :سَ$ألُواَ سْ $ه َل ب َْن َسْ $ع ٍدِ ، م ْن َأيِّ َشْ $ي ٍء
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َحِ $
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه اس َأ ْعلَ ُم ِمنِّي ،هُ َو ِم ْن َأ ْث ِل ْال َغابَ ِةَ ،ع ِملَهُ فُاَل ٌن َم ْولَى فُاَل نَ $ةَ لِ َر ُس ِ $
ول هَّللا ِ َ ْال ِم ْنبَ ُر ؟ فَقَا َلَ :ما بَقِ َي بِالنَّ ِ
ض َع ،فَا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ َكبَّ َر َوقَا َم النَّاسُ َخ ْلفَهُ ،فَقَ َ $رَأ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َ
ين ُع ِم َل َو ُو ِ َو َسلَّ َمَ " ،وقَا َم َعلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْأ
ض ،ثُ َّم َعا َد ِإلَى ْال ِم ْنبَِ $
$ر ،ثُ َّم َر َكَ $ع ،ثُ َّم َو َر َك َع َو َر َك َع النَّاسُ َخ ْلفَهُ ،ثُ َّم َرفَ َع َر َسهُ ،ثُ َّم َر َج َع ْالقَ ْهقَ َرى فَ َس َج َد َعلَى اَأْلرْ ِ
ض ،فَهَ َذا َشْأنُهُ" ،قَا َل َأبُ$$و َع ْب$$د هَّللا ِ :قَ$$ا َل َعلِ ُّي ب ُْن ْال َمِ $دينِ ِّيَ :سَ$ألَنِي ْأ
َرفَ َع َر َسهُ ،ثُ َّم َر َج َع ْالقَ ْهقَ َرى َحتَّى َس َج َد بِاَأْلرْ ِ
$ان َأ ْعلَى ِم َن النَّ ِ
اس، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكَ $ ت َأ َّن النَّبِ َّ
ي َ ث ،قَا َل :فَِإنَّ َما َأ َر ْد ُ
َأحْ َم ُد ب ُْن َح ْنبَ ٍل َر ِح َمهُ هَّللا ُ َع ْن هَ َذا ْال َح ِدي ِ
ان يُ ْسَأ ُل َع ْن هَ َذا َكثِ$$يرًا ث ،قَا َل :فَقُ ْل ُ
تِ :إ َّن ُس ْفيَ َ
ان ب َْن ُعيَ ْينَةَ َك َ اس بِهَ َذا ْال َح ِدي ِ
ون اِإْل َما ُم َأ ْعلَى ِم َن النَّ ِ فَاَل بَْأ َ
س َأ ْن يَ ُك َ
فَلَ ْم تَ ْس َم ْعهُ ِم ْنهُ ،قَا َل :اَل .
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہم س$ے ابوح$$ازم س$لمہ
بن دینار نے بیان کیا۔ کہا کہ لوگوں نے سہل بن سعد ساعدی سے پوچھا کہ منبرنبوی کس چیز کا تھا۔ آپ نے فرمایا
کہ اب( دنیائے اسالم میں) اس کے متعلق مجھ سے زیادہ جاننے واال کوئی باقی نہیں رہ$$ا ہے۔ من$بر غ$$ابہ کے جھ$اؤ
سے بنا تھا۔ فالں عورت کے غالم فالں نے اسے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ل$$یے بنایا تھ$$ا۔ جب وہ تی$$ار ک$$ر
کے( مسجد میں) رکھا گیا تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس پر کھڑے ہ$$وئے اور آپ نے قبلہ کی ط$$رف اپن$$ا منہ
کیا اور تکبیر کہی اور لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہو گئے۔ پھر آپ نے قرآن مجید کی آیتیں پڑھیں اور رک$$وع کی$$ا۔
آپ کے پیچھے تمام لوگ بھی رکوع میں چلے گئے۔ پھر آپ نے اپنا سر اٹھایا۔ پھ$$ر اس$$ی ح$$الت میں آپ ال$$ٹے پ$$اؤں
پیچھے ہٹے۔ پھر زمین پر سجدہ کیا۔ پھر منبر پر دوبارہ تش$$ریف الئے اور ق$$رآت رک$$وع کی ،پھ$$ر رک$$وع س$$ے س$$ر
www.islamicurdubooks.com 314
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اٹھایا اور قبلہ ہی کی ط$$$رف رخ ک$$$ئے ہ$$$وئے پیچھے ل$$$وٹے اور زمین پ$$$ر س$$$جدہ کی$$$ا۔ یہ ہے من$$$بر ک$$$ا قص$$$ہ۔
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا کہ علی بن عبدہللا مدینی نے کہ$$ا کہ مجھ س$$ے ام$$ام احم$$د بن حنب$$ل نے اس
حدیث کو پوچھا۔ علی نے کہا کہ میرا مقصد یہ ہے کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نم$$از میں لوگ$$وں س$$ے اونچے
مقام پر کھڑے ہوئے تھے اس لیے اس میں کوئی حرج $نہ ہونا چاہیے کہ امام مقتدیوں سے اونچی جگہ پر کھ$$ڑا ہ$$و۔
علی بن مدینی کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل سے کہا کہ سفیان بن عیینہ سے یہ حدیث اکثر پ$$وچھی ج$$اتی
تھی ،آپ نے بھی یہ حدیث ان سے سنی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ نہیں۔
حدیث نمبر378 :
$كَ ، أ ّن ُون ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ح َم ْي ٌد الطَّ ِوي ُ $لَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ َّح ِيم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن هَار َ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
ت َس$اقُهُ َأ ْو َكتِفُ$هُ َوآلَى ِم ْن نِ َس$اِئ ِه َشْ $هرًا ،فَ َجلَ َ
س فِي ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َس$قَطَ َع ْن فَ َر ِسِ $ه ،فَج ِ
ُح َشْ $ َرسُو َل هَّللا ِ َ
وع ،فََأتَاهُ َأصْ َحابُهُ يَعُو ُدونَهُ ،فَ َ
صلَّى بِ ِه ْم َجالِسًا َوهُ ْم قِيَ$$ا ٌم ،فَلَ َّما َس$لَّ َم ،قَ$$ا َلِ" :إنَّ َم$$ا ُج ِعَ $ل َم ْش ُربَ ٍة لَهُ َد َر َجتُهَا ِم ْن ُج ُذ ٍ
ص$لُّوا قِيَا ًم$اَ ،ونََ $ز َل
صلَّى قَاِئ ًما فَ َ
اِإْل َما ُم لِيُْؤ تَ َّم بِ ِه ،فَِإ َذا َكبَّ َر فَ َكبِّرُواَ ،وِإ َذا َر َك َع فَارْ َكعُواَ ،وِإ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدواَ ،وِإ ْن َ
ْت َش ْهرًا ،فَقَا َلِ :إ َّن ال َّش ْه َر تِ ْس ٌع َو ِع ْشر َ
ُون". ين ،فَقَالُوا :يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إنَّ َ
ك آلَي َ ْع َو ِع ْش ِر َ
لِتِس ٍ
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا کہ کہا ہم سے یزید بن ہارون نے ،کہا ہم کو حمید طویل نے خبر دی انس بن
مالک رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم 5( ھ میں) اپنے گھ$$وڑے س$$ے گ$$ر گ$$ئے تھے۔ جس س$$ے
آپ کی پنڈلی یا کندھا زخمی ہو گئے اور آپ نے ایک مہینے تک اپنی بیویوں کے پاس نہ جانے کی قسم کھ$$ائی۔ آپ
اپنے باالخانہ پر بیٹھ گئے۔ جس کے زینے کھجور کے تنوں س$$ے بن$$ائے گ$$ئے تھے۔ ص$$حابہ رض$$ی ہللا عنہم م$$زاج
پرسی کو آئے۔ آپ نے انہیں بیٹھ کر نماز پڑھائی اور وہ کھڑے تھے۔ جب آپ نے سالم پھیرا ت$$و فرمایا کہ ام$$ام اس
لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ پس جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رک$$وع میں ج$$ائے ت$و
تم بھی رکوع میں جاؤ اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور اگر کھڑے ہو کر تمہیں نماز پڑھائے ت$و تم
بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور آپ انتیس دن بعد نیچے تشریف الئے ،تو لوگوں نے کہ$$ا یا رس$$ول ہللا! آپ نے ت$$و
ایک مہینہ کے لیے قسم کھائی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ مہینہ انتیس دن کا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 315
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان ال َّش ْيبَانِ ُّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َش َّدا ٍدَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ان َرسُو ُل َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْنَ خالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ُص $لِّي َعلَى صلِّي َوَأنَا ِح َذا َءهُ َوَأنَا َحاِئضٌ َو ُربَّ َما َأ َ
صابَنِي ثَ ْوبُهُ ِإ َذا َس َج َد ،قَ$$الَ ْ
تَ :و َكَ $
$ان ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
هَّللا ِ َ
ْال ُخ ْم َر ِة".
ہم سے مسدد نے بیان کیا خالد س$ے ،کہ$ا کہ ہم س$ے س$لیمان ش$یبانی نے بی$$ان کی$ا عب$دہللا بن ش$داد س$ے ،انہ$وں نے
میمونہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ ن$بی ک$$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نم$$از پڑھتے اور حائض$ہ ہ$ونے کے
باوجود میں ان کے سامنے ہوتی ،اکثر جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ کرتے تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$ا ک$$پڑا
مجھے چھ$$و جات$$ا۔ انہ$$وں نے کہ$$ا کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم( کھج$$ور کے پت$$وں س$$ے ب$$نے ہ$$وئے ایک چھ$$وٹے
سے) مصلے پر نماز پڑھتے تھے۔
صالَ ِة َعلَى ا ْل َح ِ
صي ِر: اب ال َّ
-20بَ ُ
باب :بورئیے پر نماز پڑھنے کا بیان
ق َعلَى َأصْ َحابِ َ
ك تَُ $دو ُر َم َعهَ$$ا صلَّى َجابِ ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ،وَأبُوَ $س ِعي ٍد فِي ال َّسفِينَ ِة قَاِئ ًماَ ،وقَا َل ْال َح َس ُن :قَاِئ ًما َما لَ ْم تَ ُش َّ
َو َ
َوِإاَّل فَقَا ِعدًا.
اور جابر اور ابو سعید خدری رضی ہللا عنہما نے کشتی میں کھڑے ہو کر نماز پ$$ڑھی اور ام$$ام حس$$ن رحمہ ہللا نے
کہا کشتی میں کھڑے ہو کر نماز پڑھ جب تک کہ اس سے تیرے ساتھیوں کو تکلی$$ف نہ ہ$$و اور کش$$تی کے رخ کے
ساتھ تو بھی گھومتا جا ورنہ بیٹھ کر پڑھ۔
www.islamicurdubooks.com 316
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر380 :
$كَ" ، أ َّن ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي طَ ْل َح $ةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنِ إ ْس َحا َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صنَ َع ْتهُ لَهُ ،فََأ َك َل ِم ْنهُ ،ثُ َّم قَا َل :قُو ُم$$وا فَُأِل َ
ص$لِّ لَ ُك ْم ،قَ$$ا َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لِطَ َع ٍام َ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ
َج َّدتَهُ ُملَ ْي َكةَ َد َع ْ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم،
ض$حْ تُهُ بِ َم$$ا ٍء ،فَقَ$$ا َم َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ير لَنَا قَ ِد ا ْس َو َّد ِم ْن طُِ $
$ول َم$$ا لُبِ َ
س فَنَ َ ص ٍ َأنَسٌ :فَقُ ْم ُ
ت ِإلَى َح ِ
ف". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َر ْك َعتَي ِْن ثُ َّم ا ْن َ
ص َر َ ت َو ْاليَتِي َم َو َرا َءهُ َو ْال َعجُو ُز ِم ْن َو َراِئنَا ،فَ َ
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ صفَ ْف ُ
َو َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ س$$ے ،انہ$$وں
نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے کہ ان کی نانی ملیکہ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو کھان$$ا تی$$ار ک$$ر کے
کھانے کے لیے بالیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھانے کے بعد فرمایا کہ آؤ تمہیں نم$$از پڑھا دوں۔ انس رض$$ی ہللا
عنہ نے کہا کہ میں نے اپنے گھر سے ایک بوریا اٹھایا جو کثرت استعمال سے کاال ہو گیا تھا۔ میں نے اس پ$$ر پ$$انی
چھڑکا۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے( اسی بورئیے پر) کھڑے ہوئے اور میں اور ایک یتیم( کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے غالم ابوضمیرہ کے ل$$ڑکے ض$$میرہ) آپ کے پیچھے ص$$ف بان$$دھ ک$$ر کھ$$ڑے ہ$$و
گئے اور بوڑھی عورت( انس کی نانی ملیکہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ پھ$$ر رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی اور واپس گھر تشریف لے گئے۔
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ال َّش ْيبَانِ ُّيَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َش َّدا ٍدَ ، ع ْنَ م ْي ُمونَ $ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت:
صلِّي َعلَى ْال ُخ ْم َر ِة".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
www.islamicurdubooks.com 317
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے شعبہ نے ،کہ$$ا ہم س$ے س$لیمان ش$یبانی نے عب$دہللا بن
شداد کے واسطے سے ،انہوں نے ام المؤمنین میمونہ رضی ہللا عنہا سے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سجدہ گاہ( یعنی چھوٹے مصلے) پر نماز پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر382 :
كَ ، ع ْنَ أبِي النَّضْ ِرَ م ْولَى ُع َم َر ب ِْن ُعبَ ْي ِد هَّللا َِ ،ع ْنَ أبِي َسلَ َمةَ ب ِْن َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن،
َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ت َأنَ$$ا ُم بَي َْن يََ $ديْ َر ُسِ $
ول هَّللا ِ َ تُ " :ك ْن ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أنَّهَا قَ$$الَ ْ
ج النَّبِ ِّي َ
َع ْنَ عاِئ َشةََ ز ْو ِ
ْس فِيهَ$$ا تَ :و ْالبُيُُ $
$وت يَ ْو َمِئ ٍذ لَي َ ي ،فَِ$إ َذا قَ$$ا َم بَ َسْ $
طتُهُ َما ،قَ$$الَ ْ ت ِرجْ لَ َّ ضُ $ ي فِي قِ ْبلَتِِ $ه ،فَِ$إ َذا َسَ $ج َد َغ َمَ $زنِي فَقَبَ ْ َو ِرجْ اَل َ
صابِيحُ".
َم َ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہ کہا مجھ سے امام مالک نے عمر بن عبیدہللا کے غالم ابوالنض$$ر س$$الم
کے حوالہ سے ،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی زوجہ مطہ$$رہ
عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔ آپ نے بتالیا کہ میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے آگے س$و ج$اتی اور م$یرے پ$اؤں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے قبلہ میں ہوتے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ کرتے ،تو میرے پاؤں ک$$و آہس$$تہ س$$ے
دبا دیتے۔ میں اپنے پاؤں سمیٹ لیتی اور آپ جب کھڑے ہو جاتے تو میں انہیں پھر پھیال دیتی۔ ان دن$$وں گھ$$روں میں
چراغ بھی نہیں ہوا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 318
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر383 :
ب ، قَ$$$ا َلَ :أ ْخبََ $$$رنِي عُ$$$رْ َوةُ، ْ$$$ر ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، حَّ $$$دثَنِيُ عقَيٌْ $$$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$$$هَا ٍ َحَّ $$$دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
اش َأ ْهلِِ $ه
ُص$لِّي َو ِه َي بَ ْينَ$هُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَِ $ة َعلَى فَِ $ر ِ َأ َّنَ عاِئ َش$ةََأ ْخبَ َر ْتهَُ" ،أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َك َ
$ان ي َ
اض ْال َجنَا َز ِة".
ا ْعتِ َر َ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے عقیل سے ،انہوں نے ابن ش$$ہاب س$$ے ،ان ک$$و ع$$روہ
ٰ ہم سے
نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں بتایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اپ$$نے گھ$$ر کے بچھ$$ونے پ$$ر
نم$$از پڑھتے اور عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اور قبلہ کے درمی$$ان اس ط$$رح لی$$ٹی ہ$$وتیں
جیسے( نماز کے لیے) جنازہ رکھا جاتا ہے۔
حدیث نمبر384 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه اكَ ، ع ْنُ ع$$رْ َوةََ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْن يَ ِزيَ $دَ ، ع ْنِ عَ $ر ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ان َعلَ ْي ِه". ضةٌ بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة َعلَى ْالفِ َر ِ
اش الَّ ِذي يَنَا َم ِ صلِّي َو َعاِئ َشةُ ُم ْعتَ ِر َ َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے حدیث بیان کی یزید س$$ے ،انہ$$وں نے ع$$راک س$$ے،
انہوں نے عروہ بن زبیر سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس بچھ$$ونے پ$$ر نم$$از پڑھتے جس پ$$ر آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم اور عائش$ہ رض$ی ہللا عنہ$ا س$وتے اور عائش$ہ رض$ی ہللا عنہ$ا آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم کے اور قبلہ کے
درمیان اس بستر پر لیٹی رہتیں۔
www.islamicurdubooks.com 319
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور حسن بصری رحمہ ہللا علیہ نے کہا کہ لوگ عمامہ اور کنٹوپ پر سجدہ کیا کرتے تھے اور ان کے دون$$وں ہ$$اتھ
آستینوں میں ہوتے۔
حدیث نمبر385 :
تَ أنَ َ
س ب َْن س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو َم ْسلَ َمةَ َس ِعي ُد ب ُْن يَ ِزي َد اَأْل ْز ِديُّ ، قَا َلَ :سَأ ْل ُ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي فِي نَ ْعلَ ْي ِه ؟ قَا َل :نَ َع ْم". َمالِ ٍكَ" ، أ َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ش$$عبہ نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہم س$$ے ابومس$$لمہ
سعید بن یزید ازدی نے بیان کیا ،کہا میں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم اپنی جوتیاں پہن کر نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں!۔
www.islamicurdubooks.com 320
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ث ، قَ$$ا َل: ِّثَ ،ع ْن هَ َّم ِام ب ِْن ْال َحِ $
$ار ِ ْتِ إ ْب َ $را ِهي َم يُ َح $د ُ َحَّ $دثَنَا آ َد ُم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ ش ْ $عبَةَُ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ
ش ، قَ$$ا َلَ :س ِ $مع ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه صلَّى فَ ُسِئ َل ،فَقَ$$ا َلَ :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ضَأ َو َم َس َح َعلَى ُخفَّ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َم فَ َ
" َرَأ ْيتُ َج ِري َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ بَا َل ،ثُ َّم تَ َو َّ
آخ ِر َم ْن َأ ْسلَ َم. ْجبُهُ ْم َأِل َّن َج ِريرًا َك َ
ان ِم ْن ِ صنَ َع ِم ْث َل هَ َذا" ،قَا َل ِإ ْب َرا ِهي ُم :فَ َك َ
ان يُع ِ َو َسلَّ َم َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے اعمش کے واس$$طہ س$$ے ،اس نے کہ$$ا کہ میں نے اب$$راہیم
نخعی سے سنا۔ وہ ہمام بن حارث سے روایت کرتے تھے ،انہوں نے کہا کہ میں نے جریر بن عب$دہللا رض$$ی ہللا عنہ
کو دیکھا ،انہ$$وں نے پیش$$اب کی$$ا پھ$$ر وض$$و کی$$ا اور اپ$$نے م$$وزوں پ$$ر مس$$ح کی$$ا۔ پھ$$ر کھ$$ڑے ہ$$وئے اور ( م$$وزوں
سمیت) نماز پڑھی۔ آپ سے جب اس کے متعلق پوچھا گیا ،تو فرمایا کہ میں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و
ایسا ہی کرتے دیکھ$$ا ہے۔ اب$$راہیم نخعی نے کہ$$ا کہ یہ ح$$دیث لوگ$$وں کی نظ$$ر میں بہت پس$$ندیدہ تھی کی$$ونکہ جریر
رضی ہللا عنہ آخر میں اسالم الئے تھے۔
حدیث نمبر388 :
www.islamicurdubooks.com 321
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اص ٍلَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةََ " ، رَأى َر ُجاًل اَل يُتِ ُّم ُر ُكو َعهُ
ت ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، أ ْخبَ َرنَاَ م ْه ِديٌّ َ ، ع ْنَ و ِ
َأ ْخبَ َرنَا الص َّْل ُ
ت َعلَى َغي ِْر ُس$$نَّ ِة ُم َح َّم ٍد ْت ،قَا َلَ :وَأحْ ِسبُهُ ،قَا َل :لَ ْو ُم َّ
ت ُم َّ صلَّي َ
صاَل تَهُ ،قَا َل لَهُ ُح َذ ْيفَةَُ :ما َ َواَل ُسجُو َدهُ ،فَلَ َّما قَ َ
ضى َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
َ
ہمیں صلت بن محمد نے بیان کیا ،کہا ہم سے مہدی بن میمون نے واصل کے واسطہ سے ،وہ ابووائل شقیق بن سلمہ
سے ،وہ حذیفہ رضی ہللا عنہ سے کہ انھوں نے ایک شخص کو دیکھا جو رکوع اور س$$جدہ پ$$وری ط$$رح نہیں کرت$$ا
تھا۔ جب اس نے اپنی نماز پوری کر لی تو ح$$ذیفہ رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ تم نے نم$$از ہی نہیں پ$$ڑھی۔ ابووائ$$ل
راوی نے کہا ،میں خیال کرتا ہوں کہ حذیفہ رضی ہللا عنہ نے یہ بھی فرمایا کہ اگر تو ایسی ہی نماز پر مر جات$$ا ت$$و
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی سنت پر نہیں مرتا۔
س ُجو ِد:
ض ْب َع ْي ِه َويُ َجافِي فِي ال ُّ
اب يُ ْب ِدي َ
-27بَ ُ
باب :سجدہ میں اپنی بغلوں کو کھلی رکھے اور اپنی پسلیوں سے ( ہر دو کہنیوں کو ) جدا
رکھے
حدیث نمبر390 :
َأ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْرَ ، ح َّدثَنَا بَ ْك ُر ب ُْن ُم َ
ض َرَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِرَ ، ع ْن اب ِْن هُرْ ُمَ $زَ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن َمالِ ٍ
$ك اب ِْن بُ َح ْينَ$ةَ،
ص$$لَّى فََّ $$ر َج بَي َْن يَ َديِْ $$ه َحتَّى يَبُْ $$د َو بَيَ$$اضُ ِإ ْبطَيِْ $$ه"َ ،وقَ$$ا َل اللَّي ُ
ْث: ص$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$ه َو َس$$لَّ َم َك َ
$$ان ِإ َذا َ "َأ ّن النَّبِ َّ
ي َ
َح َّدثَنِيَ ج ْعفَ ُر ب ُْن َربِي َعةَ نَحْ َوهُ.
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا مجھ سے حدیث بیان کی بک$$ر بن مض$ر نے جعف$ر $س$ے ،وہ ابن ہرم$$ز س$ے،
ٰ ہم سے
انہوں نے عبدہللا بن مالک بن بحینہ سے کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم جب نم$$از پڑھتے ت$$و اپ$$نے ب$$ازوؤں کے
درمیان اس قدر کشادگی کر دیتے کہ دونوں بغلوں کی س$فیدی ظ$اہر ہ$ونے لگ$$تی تھی اور لیث نے یوں کہ$ا کہ مجھ
سے جعفر بن ربیعہ نے اسی طرح حدیث بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 322
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر391 :
حدیث نمبر392 :
ص$لَّى هَّللا ُ
$ك ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ يلَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ َح َّدثَنَا نُ َع ْي ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ْال ُمبَا َر ِكَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد الطَّ ِو ِ
صلَّ ْوا َ
صاَل تَنَا َوا ْستَ ْقبَلُوا قِ ْبلَتَنَا َو َذبَحُوا ت َأ ْن ُأقَاتِ َل النَّ َ
اس َحتَّى يَقُولُوا $اَل ِإلَهَ ِإاَّل هَّللا ُ ،فَِإ َذا قَالُوهَا َو َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمُ" :أ ِمرْ ُ
ت َعلَ ْينَا ِد َماُؤ هُ ْم َوَأ ْم َوالُهُ ْم ِإاَّل بِ َحقِّهَا َو ِح َسابُهُ ْم َعلَى هَّللا ِ"،
َذبِي َحتَنَا ،فَقَ ْد َح ُر َم ْ
www.islamicurdubooks.com 323
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے نعیم بن حماد نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا ابن مبارک نے حمید طویل کے واسطہ س$$ے ،انہ$$وں نے روایت
کیا انس بن مالک رضی ہللا عنہ س$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا مجھے حکم دیا گی$$ا ہے کہ میں
لوگوں کے ساتھ جنگ کروں یہاں تک کہ وہ« ال إله إال هللا» کہیں۔ پس جب وہ اس کا اقرار کر لیں اور ہماری ط$$رح
نماز پڑھنے لگیں اور ہمارے قبلہ کی طرف نماز میں منہ کریں اور ہم$$ارے ذبیحہ ک$$و کھ$$انے لگیں ت$$و ان ک$$ا خ$$ون
اور ان کے اموال ہم پر حرام ہو گئے۔ مگر کسی حق کے بدلے اور( باطن میں) ان کا حساب ہللا پر رہے گا۔
حدیث نمبر393 :
ُّوبَ ، حَّ $$دثَنَاُ ح َميٌْ $$دَ ، حَّ $$دثَنَاَ أنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$ه َو َس$$لَّ َم، قَ$$ا َل اب ُْن َأبِي َم$$رْ يَ َمَ : أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َأي َ
$ك، $ون ب ُْن ِس $يَا ٍهَ أنَ َ
س ب َْن َمالٍِ $ ث ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ح َم ْي ٌد ، قَا َلَ :سَأ َل َم ْي ُمُ $ َوقَا َلَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ : ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن ْال َح ِ
ار ِ
ص$لَّى َ
ص$اَل تَنَا، قَا َل :يَا َأبَا َح ْم َزةََ ،ما يُ َحرِّ ُم َد َم ْال َع ْب ِد َو َمالَهُ ؟ فَقَا َلَ :م ْن َشِ $ه َد َأ ْن اَل ِإلَ$هَ ِإاَّل هَّللا َُ ،و ْ
اس$تَ ْقبَ َل قِ ْبلَتَنَ$$اَ ،و َ
َوَأ َك َل َذبِي َحتَنَا ،فَهُ َو ْال ُم ْسلِ ُم لَهُ َما لِ ْل ُم ْسلِ ِم َو َعلَ ْي ِه َما َعلَى ْال ُم ْسلِ ِم.
یحیی بن ایوب نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہم سے حمید نے حدیث بیان کیا ،انہوں نے کہا
ٰ ابن ابی مریم نے کہا ،ہمیں
ہم سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے نق$$ل ک$$ر کے ح$$دیث بی$$ان کی۔ علی بن
عبدہللا بن مدینی نے فرمایا کہ ہم سے خالد بن حارث نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$ے حمی$د طویل نے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے کہا کہ میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ اے ابوحمزہ! آدمی کی جان اور مال
پر زیادتی کو کیا چیزیں حرام کرتی ہیں؟ ت$$و انہ$$وں نے فرمایا کہ جس نے گ$$واہی دی کہ ہللا کے س$$وا ک$$وئی معب$$ود
نہیں اور ہمارے قبلہ کی ط$$رف منہ کی$$ا اور ہم$$اری نم$$از کی ط$$رح نم$$از پ$$ڑھی اور ہم$$ارے ذبیحہ ک$$و کھایا ت$$و وہ
مس$$لمان ہے۔ پھ$$ر اس کے وہی حق$$وق ہیں ج$$و ع$$ام مس$$لمانوں کے ہیں اور اس کی وہی ذمہ داریاں ہیں ج$$و ع$$ام
مسلمانوں پر ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 324
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر394 :
$ريُّ َ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن يَ ِزي َ $دَ ، ع ْنَ أبِي َأي َ
ُّوب َحَّ $دثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ س ْ $فيَ ُ
ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُّ
الز ْهِ $
ط فَاَل تَ ْس $تَ ْقبِلُوا ْالقِ ْبلَ $ةَ َواَل تَ ْس $تَ ْدبِرُوهَاَ ،ولَ ِك ْن
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم ،قَ$$ا َلِ" :إ َذا َأتَ ْيتُ ُم ْال َغاِئ َ
ي َاريِّ َ ،أ ّن النَّبِ َّ اَأْل ْن َ
صِ $
ف َونَ ْس$تَ ْغفِ ُر هَّللا َ ت قِبََ $ل ْالقِ ْبلَِ $ة ،فَنَ ْن َحِ $
$ر ُ يض بُنِيَ ْ
اح َ الشْ$أ َم ،فَ َو َجْ $دنَا َمَ $ر ِ ُّوب :فَقَِ $د ْمنَا َّ َشرِّ قُوا َأ ْو َغرِّ بُوا" ،قَ$$ا َل َأبُ$$و َأي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ. ْتَ أبَا َأي َ
ُّوبَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ عطَا ٍء ، قَا َلَ :س ِمع ُ
تَ َعالَىَ ،و َعنِ ُّ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہ$$ا ہم س$$ے س$$فیان نے ،کہ$$ا ہم س$$ے زہ$$ری نے عط$$اء بن یزید لی$$ثی کے
واسطہ سے ،انہوں نے ابوایوب انص$$اری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا جب تم
قضائے حاجت کے لیے جاؤ تو اس وقت نہ قبلہ کی طرف منہ کرو اور نہ پیٹھ کرو۔ بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف
اس وقت اپنا منہ کر لیا کرو۔ ابوایوب نے فرمایا کہ ہم جب شام میں آئے تو یہاں کے بیت الخالء قبلہ رخ ب$$نے ہ$$وئے
تھے( جب ہم قضائے حاجت کے لیے جاتے) تو ہم مڑ جاتے اور ہللا عزوجل س$$ے اس$$تغفار ک$$رتے تھے اور زہ$$ری
نے عطاء سے اس حدیث کو اسی طرح روایت کیا۔ اس میں یوں ہے کہ عط$اء نے کہ$$ا میں نے ابوایوب س$ے س$نا،
انہوں نے اسی طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا۔
www.islamicurdubooks.com 325
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صلًّى}:
{واتَّ ِخ ُذوا ِمنْ َمقَ ِام ِإ ْب َرا ِهي َم ُم َ
اب قَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىَ :
-30بَ ُ
باب :ہللا عزوجل کا ارشاد ہے کہ مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ
حدیث نمبر395 :
اف بِ ْالبَ ْي ِ
ت ار ، قَا َلَ :سَأ ْلنَا اب َْن ُع َم َرَ ، ع ْن َرج ٍُل طَ َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ت $اف بِْ $
$البَ ْي ِ صفَا َو ْال َمرْ َو ِةَ ،أيَْأتِي ا ْم َرَأتَ$هُ ؟ فَقَ$$ا َل" :قَِ $د َم النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،فَطََ $ ف بَي َْن ال َّ ْال ُع ْم َرةَ َولَ ْم يَطُ ْ
ُول هَّللا ِ ُأ ْس َوةٌ َح َسنَةٌ". صفَا َو ْال َمرْ َو ِةَ ،وقَ ْد َك َ
ان لَ ُك ْم فِي َرس ِ اف بَي َْن ال َّ ف ْال َمقَ ِام َر ْك َعتَي ِْنَ ،وطَ َ صلَّى َخ ْل َ َس ْبعًاَ ،و َ
ہم سے حمیدی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے عم$$رو بن دین$$ار نے ،کہ$$ا
ہم نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے ایک ایسے شخص کے بارے میں پوچھا جس نے بیت ہللا کا طواف عمرہ
کے لیے کیا لیکن صفا اور مروہ کی سعی نہیں کی ،کیا ایسا شخص( بیت ہللا کے ط$$واف کے بع$د) اپ$نی بی$وی س$ے
صحبت کر سکتا ہے؟ آپ نے جواب دیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے آپ نے سات مرتبہ بیت ہللا کا
طواف کیا اور مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت نماز پڑھی ،پھر ص$$فا اور م$$ردہ کی س$$عی کی اور تمہ$$ارے ل$$یے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی بہترین نمونہ ہے۔ (االحزاب)21 :
حدیث نمبر396 :
صفَا َو ْال َمرْ َو ِة. َو َسَأ ْلنَا َجابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ،فَقَا َل :اَل يَ ْق َربَنَّهَا َحتَّى يَطُ َ
وف بَي َْن ال َّ
عمرو بن دینار نے کہا ،ہم نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہ سے بھی یہ مسئلہ پوچھا ت$$و آپ نے بھی یہی فرمایا کہ
وہ بیوی کے قریب بھی اس وقت تک نہ جائے جب تک صفا اور مروہ کی سعی نہ کر لے۔
حدیث نمبر397 :
ْتُ م َجا ِهدًا ، قَا َلُ :أتِ َي اب ُْن ُع َم َر ،فَقِي َل لَهُ :هَ َذا َر ُس $و ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنَ سي ٍ
ْف ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ْد َخ َر َج َوَأ ِجُ $د بِاَل اًل قَاِئ ًم$$ا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل ْال َك ْعبَةَ ،فَقَا َل اب ُْن ُع َم َر : فََأ ْقبَ ْل ُ
ت َوالنَّبِ ُّي َ َ
www.islamicurdubooks.com 326
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$ه َو َس$$لَّ َم فِي ْال َك ْعبَِ $$ة ؟ قَ$$ا َل :نَ َع ْمَ ،ر ْك َعتَي ِْن"بَي َْنص$$لَّى النَّبِ ُّي َتَ :أ َ ت بِاَل اًل ،فَقُ ْل ُ
بَي َْن ْالبَ$$ابَي ِْن ،فَ َسَ$$أ ْل ُ
صلَّى فِي َوجْ ِه ْال َك ْعبَ ِة َر ْك َع تَي ِْن". ت ،ثُ َّم َخ َر َج فَ َار ِه ِإ َذا َد َخ ْل َ
َّاريَتَي ِْن اللَّتَي ِْن َعلَى يَ َس ِ
الس ِ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا س$$یف ابن ابی س$$لیمان س$$ے ،انہ$$وں
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
نے کہا میں نے مجاہد سے سنا ،انہوں نے کہا کہ ابن عمر رضی ہللا عنہما کی خدمت میں ایک آدمی آیا اور کہ$$نے
لگا ،اے لو یہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم آن پہنچے اور آپ کعبہ کے ان$$در داخ$$ل ہ$$و گ$$ئے۔ ابن عم$$ر رض$$ی ہللا
عنہما نے کہا کہ میں جب آیا تو ن$بی ک$$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم کعبہ س$ے نک$$ل چکے تھے ،میں نے دیکھ$$ا کہ بالل
دونوں دروازوں کے سامنے کھڑے ہیں۔ میں نے بالل سے پوچھا کہ کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے کعبہ کے
اندر نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہ$$اں! دو رکعت ان دو س$$تونوں کے درمی$$ان پ$$ڑھی تھیں ،ج$$و کعبہ میں داخ$$ل
ہوتے وقت بائیں طرف واقع ہیں۔ پھر جب باہر تشریف الئے تو کعبہ کے سامنے دو رکعت نماز ادا فرمائی۔
حدیث نمبر398 :
س،
ْت اب َْن َعبَّا ٍ اقَ ، أ ْخبَ َرنَا اب ُْن جَُ $ري ٍ
ْجَ ، ع ْنَ عطَ$ا ٍء ، قَ$ا َلَ :سِ $مع ُ ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الَّ $ر َّز ِ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
احي ِ$ه ُكلِّهَاَ ،ولَ ْم يُ َ
صلِّ َحتَّى َخ َر َج ِم ْنهُ ،فَلَ َّما َخ َر َج َر َك َع صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْالبَي َ
ْت َد َعا فِي نَ َو ِ قَا َل" :لَ َّما َد َخ َل النَّبِ ُّي َ
َر ْك َعتَي ِْن فِي قُب ُِل ْال َك ْعبَ ِةَ ،وقَا َل :هَ ِذ ِه ْالقِ ْبلَةُ".
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق بن ہمام نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہمیں ابن
جریج نے خبر پہنچائی عطاء ابن ابی رباح سے ،انہوں نے کہا میں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما س$$ے س$$نا کہ جب
نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کعبہ کے ان$$در تش$$ریف لے گ$$ئے ت$$و اس کے چ$$اروں کون$$وں میں آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے دعا کی اور نماز نہیں پڑھی۔ پھر جب ب$$اہر تش$$ریف الئے ت$$و دو رکعت نم$$از کعبہ کے س$$امنے پ$$ڑھی اور
فرمایا کہ یہی قبلہ ہے۔
www.islamicurdubooks.com 327
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :ہر مقام اور ہر ملک میں مسلمان جہاں بھی رہے نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرے
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :ا ْستَ ْقبِ ِل ْالقِ ْبلَةَ َو َكبِّرْ ".
َوقَا َل َأبُو هُ َر ْي َرةَ :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے روایت کیا ہے کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کعبہ کی ط$$رف منہ ک$$ر اور
تکبیر کہہ۔
حدیث نمبر399 :
www.islamicurdubooks.com 328
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نماز بیت المقدس کی طرف منہ کر کے پڑھ رہے تھے۔ اس شخص نے کہا کہ میں گ$$واہی دیت$$ا ہ$وں کہ میں نے ن$بی
کریم صلی ہللا علیہ وس$لم کے س$اتھ وہ نم$از پ$$ڑھی ہے جس میں آپ نے موج$ودہ قبلہ( کعبہ)کی ط$$رف منہ ک$$ر کے
نماز پڑھی ہے۔ پھر وہ جماعت( نماز کی حالت میں ہی) مڑ گئی اور کعبہ کی طرف منہ کر لیا۔
حدیث نمبر400 :
َح َّدثَنَاُ م ْس$لِ ُم ب ُْن ِإ ْبَ $را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ُم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َأبِي َكثٍِ $
$يرَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن،
ت ،فَِإ َذا َأ َرا َد ْالفَ ِري َ
ضةَ نَ َز َل احلَتِ ِه َحي ُ
ْث تَ َو َّجهَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي َعلَى َر ِ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْن َجابِ ِر ، قَا َلَ " :ك َ
فَا ْستَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَةَ"$.
یحیی بن ابی کثیر نے محم$$د
ٰ ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام بن عبدہللا دستوائی نے ،کہا ہم سے
بن عب$$دالرحمٰ ن کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں نے ج$$ابر بن عب$$دہللا س$$ے ،انہ$$وں نے فرمایا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم اپنی سواری پر خواہ اس کا رخ کسی طرف ہو(نفل) نماز پڑھتے تھے لیکن جب فرض نم$$از پڑھن$$ا چ$$اہتے ت$$و
سواری سے اتر جاتے اور قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے۔
حدیث نمبر401 :
ُورَ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َمةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َلَ ع ْبُ $د هَّللا َِ :
"ص$لَّى النَّبِ ُّي ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
الص$اَل ِةث فِي َّ ص ،فَلَ َّما َس$لَّ َم ،قِي َل لَ$هُ :يَ$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ َأ َحَ $د َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :قَا َل ِإ ْب َرا ِهي ُم :اَل َأ ْد ِري َزا َد َأ ْو نَقَ َ َ
اس$تَ ْقبَ َل ْالقِ ْبلَ$ةَ َو َسَ $ج َد َس$جْ َدتَي ِْن ثُ َّم َس$لَّ َم ،فَلَ َّما َأ ْقبََ $ل صلَّي َ
ْت َك َذا َو َك َذا ،فَثَنَى ِرجْ لَ ْيِ $ه َو ْ ك ؟ قَالُواَ : َش ْي ٌء ،قَا َلَ :و َما َذا َ
صاَل ِة َش ْي ٌء لَنَبَّْأتُ ُك ْم بِ ِهَ ،ولَ ِك ْن ِإنَّ َما َأنَ$$ا بَ َشٌ $ر ِم ْثلُ ُك ْم َأ ْن َس$ى َك َم$$ا تَ ْن َسْ $و َن ،فَِ$إ َذا
ث فِي ال َّ َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِه ِه ،قَا َلِ :إنَّهُ لَ ْو َح َد َ
اب ،فَ ْليُتِ َّم َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم يُ َسلِّ ْم ،ثُ َّم يَ ْس ُج ُد َسجْ َدتَي ِْن".
ص َو َ صاَل تِ ِه فَ ْليَتَ َحرَّى ال َّ
ك َأ َح ُد ُك ْم فِي َ
يت فَ َذ ِّكرُونِيَ ،وِإ َذا َش َّ نَ ِس ُ
www.islamicurdubooks.com 329
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر نے منص$$ور کے واس$$طے س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$راہیم س$$ے،
انہوں نے علقمہ س$$ے ،کہ عب$$دہللا بن مس$$عود رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے نم$$از
پڑھائی۔ ابراہیم نے کہا مجھے نہیں معلوم کہ نم$$از میں زیادتی ہ$$وئی یا کمی۔ پھ$$ر جب آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
سالم پھیرا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یا رسول ہللا! کیا نماز میں کوئی نی$$ا حکم آیا ہے؟ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا آخر کیا بات ہے؟ لوگوں نے کہا آپ نے اتنی اتنی رکع$$تیں پ$$ڑھی ہیں۔ یہ س$$ن ک$$ر آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے اپنے دونوں پاؤں پھ$$یرے اور قبلہ کی ط$$رف منہ ک$$ر لی$$ا اور( س$$ہو کے) دو س$$جدے ک$$ئے اور س$$الم
پھیرا۔ پھر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ اگر نماز میں کوئی نیا حکم نازل ہوا ہوت$$ا ت$$و میں تمہیں پہلے ہی
ضرور کہہ دیتا لیکن میں تو تمہارے ہی جیسا آدمی ہوں ،جس طرح تم بھولتے ہو میں بھی بھول جاتا ہ$$وں۔ اس ل$$یے
جب میں بھول جایا کروں تو تم مجھے یاد دالیا کرو اور اگر کسی کو نم$$از میں ش$$ک ہ$$و ج$$ائے ت$$و اس وقت ٹھی$$ک
بات سوچ لے اور اسی کے مطابق نماز پوری کرے پھر سالم پھیر کر دو سجدے( سہو کے) کر لے۔
س َها فَ َ
صلَّى ِإلَى َغ ْي ِر ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب َما َجا َء فِي ا ْلقِ ْبلَ ِةَ ،و َمنْ الَ يَ َرى اِإل َعا َدةَ َعلَى َمنْ َ
-32بَ ُ
باب :قبلہ سے متعلق مزید احادیث اور جس نے یہ کہا کہ اگر کوئی بھول سے قبلہ کے عالوہ
کسی دوسری طرف منہ کر کے نماز پڑھ لے تو اس پر نماز کا لوٹانا واجب نہیں ہے
اس بِ َوجْ ِه ِه ،ثُ َّم َأتَ َّم َما بَقِ َي.
الظه ِْرَ ،وَأ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َر ْك َعتَ ِي ُّ
َوقَ ْد َسلَّ َم النَّبِ ُّي َ
ایک مرتبہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ظہ$$ر کی دو رکعت کے بع$$د ہی س$$الم پھ$$یر دیا۔ اور لوگ$$وں کی ط$$رف
متوجہ ہو گئے ،پھر( یاد دالنے پر) باقی نماز پوری کی۔
حدیث نمبر402 :
ت:ث ،فَقُ ْل ُ
ت َربِّي فِي ثَاَل ٍس ، قَا َل :قَا َلُ ع َم ُرَ : وافَ ْق ُ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َع ْو ٍن ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هُ َش ْي ٌمَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
ص$لًّى س$$ورة البق$$رة آي$$ة صلًّى ؟ فَنَ َزلَ ْ
ت َواتَّ ِخ ُذواِ $م ْن َمقَ ِام ِإ ْبَ $را ِهي َم ُم َ "يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،لَ ِو اتَّ َخ ْذنَا ِم ْن َمقَ ِام ِإ ْب َرا ِهي َم ُم َ
www.islamicurdubooks.com 330
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ت آيَ$ةُ ك َأ ْن يَحْ تَ ِجب َْن فَِإنَّهُ يُ َكلِّ ُمه َُّن ْالبَ$رُّ َو ْالفَ ِ
$اجرُ ،فَنََ $زلَ ْ ت :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،لَ ْو َأ َم$رْ َ
ت نِ َس$ا َء َ ب ،قُ ْل ُ
َ ،125وآيَةُ ْال ِح َجا ِ
ت لَه َُّنَ :ع َس$ى َربُّهُ ِإ ْن طَلَّقَ ُك َّنَ ،أ ْن يُبَ ِّدلَ$هُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َغ ْيَ $ر ِة َعلَ ْيِ $ه ،فَقُ ْل ُ ْال ِح َجا ِ
بَ ،واجْ تَ َم َ$ع نِ َسا ُء النَّبِ ِّي َ
ت هَ ِذ ِه اآْل يَةُ" ،و َح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َأي َ
ُّوب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ ح َم ْي ٌد، َأ ْز َوا ًجا َخ ْيرًا ِم ْن ُك َّن فَنَ َزلَ ْ
ْتَ أنَسًا بِهَ َذا.
قَا َلَ :س ِمع ُ
ہم سے عمرو بن عون نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشیم نے حمید کے واسطہ سے ،انہ$$وں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا
عنہ کے واسطہ سے کہ عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میری تین باتوں میں جو میرے منہ س$$ے نکال م$$یرے رب
نے ویسا ہی حکم فرمایا۔ میں نے کہا تھا کہ یا رسول ہللا! اگر ہم مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بن$$ا س$$کتے ت$$و
اچھا ہوتا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ اور تم مقام ابراہیم کو نماز پڑھنے کی جگہ بنا لو دوسری آیت پردہ کے ب$$ارے
میں ہے۔ میں نے کہا تھا کہ یا رسول ہللا کاش! آپ اپنی عورتوں کو پردہ کا حکم دیتے ،کی$$ونکہ ان س$$ے اچھے اور
برے ہر طرح کے لوگ بات کرتے ہیں۔ اس پر پ$$ردہ کی آیت ن$$ازل ہ$$وئی اور ایک م$$رتبہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی بیویاں جوش و خروش میں آپ کی خدمت میں اتفاق کر کے کچھ مطالبات لے کر حاضر $ہوئیں۔ میں نے ان
س$$ے کہ$$ا کہ ہ$$و س$$کتا ہے کہ ہللا پ$$اک تمہیں طالق دال دیں اور تمہ$$ارے ب$$دلے تم س$$ے بہ$$تر مس$$لمہ بیویاں اپ$$نے
رس$$ول ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و عن$$ایت ک$$ریں ،ت$$و یہ آیت ن$$ازل ہ$$وئی«عس$$ى رب$$ه إن طلقكن أن يبدل$$ه أزواج$$ا خ$$يرا
یحیی بن ایوب نے خبر دی ،کہا کہ ہم سے حمید نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا
ٰ منكن» اور سعید ابن ابی مریم نے کہا کہ مجھے
میں نے انس رضی ہللا عنہ سے یہ حدیث سنی۔
حدیث نمبر403 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَ$$ا َل :بَ ْينَ$$ا ك ب ُْن َأنَ ٍ
سَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ْد ُأ ْن ِز َل َعلَ ْي ِه اللَّ ْيلَةَ قُرْ ٌ
آن ت ،فَقَا َلِ" :إ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َْح ِإ ْذ َجا َءهُ ْم آ ٍ
صاَل ِة الصُّ ب ِ النَّاسُ بِقُبَا ٍء فِي َ
ت ُوجُوهُهُ ْم ِإلَى ال َّشْأ ِم ،فَا ْستَ َدارُوا ِإلَى ْال َك ْعبَ ِة. َوقَ ْد ُأ ِم َر َأ ْن يَ ْستَ ْقبِ َل ْال َك ْعبَةَ فَا ْستَ ْقبِلُوهَا"َ ،و َكانَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں امام مالک نے عبدہللا بن دینار کے واسطہ سے ،انہ$$وں نے
عبدہللا بن عمر سے ،آپ نے فرمایا کہ لوگ قباء میں فجر کی نم$$از پ$$ڑھ رہے تھے کہ ات$$نے میں ایک آنے واال آیا۔
www.islamicurdubooks.com 331
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اس نے بتایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمپر کل وحی ن$$ازل ہ$$وئی ہے اور انہیں کعبہ کی ط$$رف( نم$$از میں) منہ
کرنے کا حکم ہو گیا ہے۔ چنانچہ ان لوگوں نے بھی کعبہ کی جانب منہ ک$$ر ل$$یے جب کہ اس وقت وہ ش$$ام کی ج$$انب
منہ کئے ہوئے تھے ،اس لیے وہ سب کعبہ کی جانب گھوم گئے۔
حدیث نمبر404 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْلقَ َمةََ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ " :
صلَّى
ص $لَّي َ
ْت َخ ْم ًس $ا ،فَثَنَى ك ؟ قَ$$الُواَ : الظ ْه َر َخ ْمسًا ،فَقَالُواَ :أ ِزي َد فِي ال َّ
صاَل ِة ،قَ$$ا َلَ :و َم$$ا َذا َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
النَّبِ ُّي َ
ِرجْ لَ ْي ِه َو َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن".
یحیی بن سعید بن قط$$ان نے ش$$عبہ کے واس$$طے س$$ے ،انہ$$وں نے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ کہا ہم سے
اب$$راہیم س$$ے ،انہ$$وں نے علقمہ س$$ے انہ$$وں نے عب$$دہللا س$$ے ،انہ$$وں نے فرمایا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے( بھولے سے) ظہر کی نماز( ایک مرتبہ) پانچ رکعت پڑھی ہیں۔ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ نے فرمایا
کہ پھر آپ نے اپنے پاؤں موڑ لیے اور( سہو کے) دو سجدے کئے۔
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َرَأى نُ َخا َم $ةً سَ ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
ك َعلَ ْي ِه َحتَّى ُرِئ َي فِي َوجْ ِه ِه ،فَقَا َم فَ َح َّكهُ بِيَ ِد ِه ،فَقَا َلِ" :إ َّن َأ َح َد ُك ْم ِإ َذا قَا َم فِي َ
ص $اَل تِ ِه فَِإنَّهُ يُنَِ $
$اجي فِي ْالقِ ْبلَ ِة ،فَ َش َّ
ق َذلِ َ
ت قَ َد َم ْيِ $ه ،ثُ َّم َأ َخَ $ذ طََ $ر َ
ف ار ِه َأ ْو تَحْ َ
َربَّهُ َأ ْو ِإ َّن َربَّهُ بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة ،فَاَل يَ ْب ُزقَ َّن َأ َحُ $د ُك ْم قِبََ $ل قِ ْبلَتِِ $هَ ،ولَ ِك ْن َع ْن يَ َسِ $
ْض ،فَقَا َلَ :أ ْو يَ ْف َع ُل هَ َك َذا". ق فِي ِه ،ثُ َّم َر َّد بَ ْع َ
ضهُ َعلَى بَع ٍ ِر َداِئ ِه فَبَ َ
ص َ
www.islamicurdubooks.com 332
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا کہ کہا ہم سے اسماعیل بن جعفر نے حمید کے واسطہ سے ،انہوں نے انس بن مالک رضی
ہللا عنہ س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے قبلہ کی ط$$رف( دیوار پ$$ر) بلغم دیکھ$$ا ،ج$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کو ناگوار گزرا اور یہ ناگواری آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر دکھائی دینے لگی۔ پھ$$ر آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم اٹھے اور خود اپنے ہاتھ سے اسے کھرچ ڈاال اور فرمایا کہ جب کوئی شخص نماز کے لیے کھڑا ہوتا
ہے تو گویا وہ اپنے رب کے ساتھ سرگوشی کرتا ہے ،یا یوں فرمایا کہ اس کا رب اس کے اور قبلہ کے درمیان ہوتا
ہے۔ اس لیے کوئی شخص( نماز میں اپنے) قبلہ کی طرف نہ تھ$$وکے۔ البتہ ب$$ائیں ط$$رف یا اپ$$نے ق$$دموں کے نیچے
تھوک سکتا ہے۔ پھر آپ نے اپنی چادر کا کنارہ لیا ،اس پر تھوکا پھر اس ک$$و الٹ پلٹ کی$$ا اور فرمایا ،یا اس ط$$رح
کر لیا کرو۔
حدیث نمبر406 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ْصُ $
ق قِبََ $ل $ان َأ َحُ $د ُك ْم ي َ
ُص$لِّي فَاَل يَب ُ ار ْالقِ ْبلَِ $ة فَ َح َّكهُ ،ثُ َّم َأ ْقبََ $ل َعلَى النَّ ِ
اس ،فَقَ$$ا َلِ" :إ َذا َكَ $ َو َسلَّ َم َرَأى ب َ
ُص$اقًا فِي ِجَ $د ِ
صلَّى".
َوجْ ِه ِه ،فَِإ َّن هَّللا َ قِبَ َل َوجْ ِه ِه ِإ َذا َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم س$$ے ام$$ام مال$$ک نے ن$$افع کے واس$$طہ س$$ے روایت کی$$ا ،کہ$$ا
انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے واسطہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے قبلے کی دیوار پ$$ر
تھوک دیکھا ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے کھرچ ڈاال پھر( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے) لوگوں س$$ے خط$$اب $کی$$ا
اور فرمایا کہ جب کوئی شخص نماز میں ہو تو اپنے منہ کے سامنے نہ تھوکے کیونکہ نماز میں منہ کے سامنے ہللا
عزوجل ہوتا ہے۔
حدیث نمبر407 :
كَ ، ع ْنِ ه َشِ $ام ب ِْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ
ينَ" ،أ ّن ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاقًا َأ ْو نُ َخا َمةً فَ َح َّكهُ".
ار ْالقِ ْبلَ ِة ُم َخاطًا َأ ْو بُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرَأى فِي ِج َد ِ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 333
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ہشام بن ع$$روہ کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں
نے اپنے والد سے ،انہوں نے عائشہ ام المؤمنین رضی ہللا عنہا س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے قبلہ کی
دیوار پر رینٹ یا تھوک یا بلغم دیکھا تو اسے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھرچ ڈاال۔
صى ِم َن ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب َح ِّك ا ْل ُم َخا ِط بِا ْل َح َ
-34بَ ُ
باب :مسجد میں رینٹ کو کنکری سے کھرچ ڈالنا
ب فَا ْغ ِس ْلهَُ ،وِإ ْن َك َ
ان يَابِسًا فَاَل . ت َعلَى قَ َذ ٍر َر ْ
ط ٍ سِ :إ ْن َو ِطْئ َ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ اگر گیلی نجاست پر تمہارے پاؤں پڑیں تو انہیں دھو ڈال$$و اور اگ$$ر نجاس$$ت
خشک ہو تو دھونے کی ضرورت نہیں۔
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَ$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاِ إبَْ $را ِهي ُم ب ُْن َسْ $ع ٍدَ ، أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ِش$هَا ٍ
بَ ، ع ْنُ ح َميِْ $د ب ِْن َعبِْ $د ال$رَّحْ َم ِن،
ار ْال َم ْسِ $ج ِد ،فَتَنَ$ا َو َل
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َرَأى نُ َخا َم $ةً فِي ِجَ $د ِ
َأ َّنَ أبَا هُ َر ْي َرةََ ، وَأبَا َس ِعي ٍدَ ح َّدثَاهَُ ،أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ار ِه َأ ْو تَحْ َ
ت قَ َد ِم ِه صاةً فَ َح َّكهَا ،فَقَا َلِ" :إ َذا تَنَ َّخ َم َأ َح ُد ُك ْم ،فَاَل يَتَنَ َّخ َم َّن قِبَ َل َوجْ ِه ِهَ ،واَل َع ْن يَ ِمينِ ِهَ ،و ْليَ ْب ُ
ص ْق َع ْن يَ َس ِ َح َ
ْاليُ ْس َرى".
ہم سے سعید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$ے اب$$راہیم بن س$$عد نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہمیں ابن
شہاب نے حمید بن عبدالرحمٰ ن کے واسطہ سے بیان کیا کہ ابوہریرہ اور ابو سعید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے انہیں
خبر دی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے مسجد کی دیوار پر بلغم دیکھا ،پھر رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
ایک کنکری لی اور اسے صاف کر دیا۔ پھر فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص تھوکے تو اس$$ے اپ$$نے منہ کے
سامنے یا دائیں طرف نہیں تھوکنا چاہیے ،البتہ بائیں طرف یا اپنے پاؤں کے نیچے تھوک لے۔
صالَ ِة:
ق عَنْ يَ ِمينِ ِه فِي ال َّ اب الَ يَ ْب ُ
ص ْ -35بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ نماز میں اپنے دائیں طرف نہ تھوکنا چاہیے
www.islamicurdubooks.com 334
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بَ ، ع ْنُ ح َميِْ $د ب ِْن َعبِْ $د ال$رَّحْ َم ِنَ ، أ َّنَ أبَ$ا ْ$ر ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍ
ْ$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرَأى نُ َخا َم $ةً فِي َحاِئ ِط ْال َم ْس ِ $ج ِد ،فَتَنَ$$ا َو َل َر ُس $و ُل
هُ َر ْي َرةََ ، وَأبَا َس ِعي ٍدَ أ ْخبَ َراهَُ ،أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صاةً فَ َحتَّهَا ،ثُ َّم قَا َلِ" :إ َذا تَنَ َّخ َم َأ َح ُد ُك ْم فَاَل يَتَنَ َّخ ْم قِبََ $ل َوجْ ِهِ $هَ ،واَل َع ْن يَ ِمينِِ $هَ ،و ْليَب ُ
ْصْ $ق صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َح َهَّللا ِ َ
ت قَ َد ِم ِه ْاليُ ْس َرى". ار ِه َأ ْو تَحْ َ َع ْن يَ َس ِ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$$ے لیث بن س$$عد نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے عقی$$ل بن خال$$د کے
ٰ ہم سے
واسطے سے ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰ ن سے کہ ابوہریرہ اور ابو سعید خدری رضی
ہللا عنہما نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک کنکری سے اسے کھرچ ڈاال اور فرمایا اگ$$ر تم میں
سے کسی کو تھوکنا ہو تو اسے اپنے چہرے کے سامنے یا اپنے دائیں طرف نہ تھوکا کرو ،البتہ اپ$$نے ب$$ائیں ط$$رف
یا اپنے بائیں قدم کے نیچے تھوک سکتے ہو۔
حدیث نمبر412 :
www.islamicurdubooks.com 335
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر413 :
حدیث نمبر414 :
ص$لَّى الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنُ ح َم ْي ِد ب ِْن َع ْب ِد ال$رَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ أبِي َسِ $عي ٍدَ ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ح َّدثَنَاُّ
ق ال َّر ُجُ $ل بَي َْن يَ َد ْيِ $ه َأ ْو َع ْن يَ ِمينِِ $ه،
ص$ا ٍة ،ثُ َّم"نَهَى َأ ْن يَ ْبُ $ز َ
ص َر نُ َخا َمةً فِي قِ ْبلَ ِة ْال َمس ِْج ِد فَ َح َّكهَ$$ا بِ َح َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْب َ
الز ْه ِريِّ َ ، س ِم َعُ ح َم ْيدًاَ ، ع ْنَ أبِي َس ِعي ٍد نَحْ َوهُ.
ت قَ َد ِم ِه ْاليُ ْس َرى"َ ،و َع ْنُّ
ار ِه َأ ْو تَحْ َ
َولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے س$$فیان بن ع$$یینہ نے ،کہ$$ا ہم س$$ے ام$$ام زہ$$ری نے حمی$$د بن
عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے ابو سعید خدری سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے مس$$جد کے قبلہ کی دیوار پ$$ر
بلغم دیکھا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے کنکری سے کھرچ ڈاال۔ پھر فرمایا کہ کوئی ش$$خص س$$امنے یا دائیں
طرف نہ تھوکے ،البتہ بائیں طرف یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لینا چاہیے۔ دوس$$ری روایت میں زہ$$ری س$$ے یوں
ہے کہ انہوں نے حمید بن عبدالرحمٰ ن سے ابو سعید خدری کے واسطہ سے اسی طرح یہ حدیث سنی۔
اق فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب َكفَّ َ
ار ِة ا ْلبُ َز ِ -37بَ ُ
باب :مسجد میں تھوکنے کا کفارہ
www.islamicurdubooks.com 336
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر415 :
اقَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ْن هَ َّم ٍامَ ، س ِ $م َعَ أبَ$$ا هُ َر ْيَ $رةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص $لَّى ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ق فَ ْليَْأ ُخ ْذ ِبطَ َر ِ
ف ثَ ْوبِ ِه: اب ِإ َذا بَ َد َرهُ ا ْلبُ َزا ُ
-39بَ ُ
باب :جب تھوک کا غلبہ ہو تو نمازی اپنے کپڑے کے کنارے میں تھوک لے
www.islamicurdubooks.com 337
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر417 :
صالَ ِةَ ،و ِذ ْك ِر ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب ِعظَ ِة اِإل َم ِام النَّ َ
اس فِي ِإ ْت َم ِام ال َّ -40بَ ُ
باب :امام لوگوں کو یہ نصیحت کرے کہ نماز پوری طرح پڑھیں اور قبلہ کا بیان
حدیث نمبر418 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ي ُخ ُش$و ُع ُك ْمَ ،واَل ُر ُك$$و ُع ُك ْم ِإنِّي َأَل َرا ُك ْم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :هَلْ تَ َر ْو َن قِ ْبلَتِي هَ$$ا هُنَ$$ا ،فَ َوهَّللا ِ َم$ا يَ ْخفَى َعلَ َّ
َ
ِم ْن َو َرا ِء ظَه ِْري".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوالزناد سے خبر دی ،انہ$$وں نے اع$$رج
سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کی$$ا تمہ$$ارا یہ خی$$ال ہے کہ
www.islamicurdubooks.com 338
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میرا منہ( نماز میں) قبلہ کی طرف ہے ،ہللا کی قسم مجھ سے نہ تمہارا خشوع چھپتا ہے نہ رکوع ،میں اپنی پیٹھ کے
پیچھے سے تم کو دیکھتا رہتا ہوں۔
حدیث نمبر419 :
ص $لَّى بِنَ$$ا
$ك ، قَ$$ا َلَ : انَ ، ع ْنِ هاَل ِل ب ِْن َعلِ ٍّيَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ُح ب ُْن ُسلَ ْي َم َ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َ
صالِ ٍ
$وعِ" :إنِّي َأَل َرا ُك ْم ِم ْن َو َراِئي َك َم$$ا صاَل ةً ،ثُ َّم َرقِ َي ْال ِم ْنبَ َر ،فَقَ$$ا َل فِي َّ
الص$اَل ِة َوفِي الرُّ ُكِ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
النَّبِ ُّي َ
َأ َرا ُك ْم".
یحیی بن صالح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے فلیح بن س$$لیمان نے ہالل بن علی س$$ے ،انہ$$وں نے انس بن
ٰ ہم سے
مالک رضی ہللا عنہ سے ،وہ کہتے ہیں کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ہمیں ایک م$$رتبہ نم$$از پڑھائی ،پھ$$ر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر چڑھے ،پھ$$ر نم$$از کے ب$$اب میں اور رک$$وع کے ب$$اب میں فرمایا میں تمہیں پیچھے
سے بھی اسی طرح دیکھتا رہتا ہوں جیسے اب سامنے سے دیکھ رہا ہوں۔
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ" ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ق بَي َْن ْال َخي ِْل الَّتِي لَ ْم تُضْ َمرْ ِم َن الثَّنِيَّ ِة ْ َأ ْ
ت ِم َن ال َح ْفيَا ِ$ء َو َم ُدهَا ثَنِيَّةُ ال َو َد ِ
اعَ ،و َسابَ َ ق بَي َْن ْال َخي ِْل الَّتِي ُأضْ ِم َر َْو َسلَّ َم َسابَ َ
ق بِهَا". ان فِي َم ْن َسابَ َقَ ،وَأ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َك َ
ِإلَى َمس ِْج ِد بَنِي ُز َر ْي ٍ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہوں نے نافع کے واسطہ سے
بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ان گھ$$وڑوں کی
جنھیں( جہاد کے لیے) تیار کیا گیا تھا مقام حفیاء سے دوڑ کرائی ،اس دوڑ کی حد ثنیۃ الوداع تھی اور ج$$و گھ$$وڑے
ابھی تیار نہیں ہوئے تھے ان کی دوڑ ثنیۃ الوداع سے مسجد بنی زریق تک کرائی۔ عبدہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا
نے بھی اس گھوڑ دوڑ میں شرکت کی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 339
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر421 :
www.islamicurdubooks.com 340
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم نماز پوری کر چکے تو آ کر م$$ال( رقم) کے پ$$اس بیٹھ گ$$ئے اور اس$ے تقس$یم کرن$$ا ش$$روع فرم$$ا دیا۔ اس وقت
جسے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم دیکھتے اسے عطا فرما دیتے۔ اتنے میں عباس رض$$ی ہللا عنہ حاض$$ر ہ$$وئے اور
بولے کہ یا رسول ہللا! مجھے بھی عطا کیجیئے کیونکہ میں نے( غزوہ بدر میں) اپنا بھی فدیہ دیا تھ$$ا اور عقی$$ل ک$$ا
بھی( اس لیے میں زیر بار ہوں) رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ لے لیجیئے۔ انہوں نے اپنے کپڑے میں
روپیہ بھر لیا اور اس$$ے اٹھ$انے کی کوش$$ش کی لیکن( وزن کی زیادتی کی وجہ س$ے) وہ نہ اٹھ$$ا س$کے اور کہ$نے
لگے یا رسول ہللا! کسی کو فرمائیے کہ وہ اٹھانے میں میری مدد کرے۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا نہیں( یہ
نہیں ہو سکتا) انہوں نے کہا کہ پھ$$ر آپ ہی اٹھ$$وا دیجی$$ئے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس پ$$ر بھی انک$$ار کی$$ا ،تب
عباس رضی ہللا عنہ نے اس میں سے تھوڑا سا گرا دیا اور ب$اقی ک$و اٹھ$انے کی کوش$ش کی( ،لیکن اب بھی نہ اٹھ$ا
سکے) پھر فرمایا کہ یا رسول ہللا! کسی کو میری م$$دد ک$$رنے ک$$ا حکم دیجی$$ئے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے انک$$ار
فرمایا تو انہوں نے کہا کہ پھر آپ ہی اٹھوا دیجیئے۔ لیکن آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس س$$ے بھی انک$$ار کی$$ا ،تب
انہوں نے اس میں سے تھوڑا سا روپیہ گرا دیا اور اسے اٹھا کر اپنے کاندھے پ$$ر رکھ لی$$ا اور چل$$نے لگے ،رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ان کی اس حرص پر اتنا تعجب ہوا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت تک ان کی ط$$رف
دیکھتے رہے جب تک وہ ہماری نظروں سے غائب نہیں ہ$$و گ$$ئے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم بھی وہ$$اں س$$ے اس
وقت تک نہ اٹھے جب تک کہ ایک چونی بھی باقی رہی۔
س ِج ِد َو َمنْ َأ َج َ
اب فِي ِه: اب َمنْ َد َعا لِطَ َع ٍام فِي ا ْل َم ْ
-43بَ ُ
باب :جسے مسجد میں کھانے کے لیے کہا جائے اور وہ اسے قبول کر لے
حدیث نمبر422 :
ص$لَّى هَّللا ُ ق ب ِْن َعبِْ $د هَّللا َِ ، سِ $م َعَ أنَ ًس$ا ، قَ$ا َلَ " :و َجْ $د ُ
ت النَّبِ َّ
ي َ ُفَ ، أ ْخبَ َرنَاَ مالِكَ ، ع ْنِ إ ْس َحا َ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت :نَ َع ْم ،فَقَا َل :لِطَ َع ٍام ؟ قُ ْل ُ
ت :نَ َع ْم ،فَقَا َل ك َأبُو طَ ْل َحةَ ؟ قُ ْل ُ
ت ،فَقَا َل لِيَ :أَأرْ َسلَ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِد َم َعهُ نَاسٌ ،فَقُ ْم ُ
ت بَي َْن َأ ْي ِدي ِه ْم".
قَ ،وا ْنطَلَ ْق ُ
لِ َم ْن َح ْولَهُ :قُو ُموا ،فَا ْنطَلَ َ
www.islamicurdubooks.com 341
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہم سے مالک نے اسحاق $بن عبدہللا سے انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے
سنا ،وہ کہتے ہیں کہمیں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو مسجد میں پایا ،آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس اور
بھی کئی لوگ تھے۔ میں کھڑا ہو گیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم نے مجھ س$ے پوچھ$ا کہ کی$ا تجھ ک$و اب$وطلحہ
نے بھیجا ہے؟ میں نے کہا جی ہاں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کھانے کے ل$$یے؟( بالیا ہے) میں نے ع$$رض
کی کہ جی ہاں! تب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے قریب موجود لوگوں سے فرمایا کہ چلو ،س$$ب حض$$رات چل$$نے
لگے اور میں ان کے آگے آگے چل رہا تھا۔
ال َوالنِّ َ
سا ِء: الر َج ِ ان فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد بَ ْي َن ِّ اب ا ْلقَ َ
ضا ِء َواللِّ َع ِ -44بَ ُ
باب :مسجد میں فیصلے کرنا اور مردوں اور عورتوں ( خاوند ،بیوی ) کے درمیان لعان کرانا (
جائز ہے )
حدیث نمبر423 :
بَ ، ع ْنَ س$ه ِْل ب ِْن ْج ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي اب ُْن ِش$هَا ٍ اق ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ $ري ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د الَّ $ر َّز ِ
ْت َر ُجاًل َو َج َد َم َع ا ْم َرَأتِ ِ $ه َر ُجاًل َ ،أيَ ْقتُلُ $هُ ؟ فَتَاَل َعنَ$$ا فِي ْال َم ْس ِ $ج ِدَ ،وَأنَ$$ا
َس ْع ٍدَ ، أ َّن َر ُجاًل ،قَا َل" :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،أ َرَأي َ
َشا ِه ٌد".
موسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے عب$$دالرزاق نے ،کہ$$ا ہم ک$$و ابن ج$$ریج نے ،کہ$$ا ہمیں ابن ش$$ہاب نے
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
سہل بن سعد ساعدی سے کہ ایک شخص نے کہا ،یا رسول ہللا! اس ش$$خص کے ب$$ارہ میں فرم$$ائیے ج$$و اپ$$نی بی$$وی
کے ساتھ کسی غیر مرد کو( بدفعلی کرتے ہوئے) دیکھتا ہے ،کیا اسے مار ڈالے؟ آخر اس م$$رد نے اپ$نی بی$وی کے
ساتھ مسجد میں لعان کیا اور اس وقت میں موجود تھا۔
www.islamicurdubooks.com 342
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ جب کوئی کسی کے گھر میں داخل ہو تو کیا جس جگہ وہ چاہے وہاں
نماز پڑھ لے یا جہاں اسے نماز پڑھنے کے لیے کہا جائے ( وہاں پڑھے ) اور فالتو سوال و
جواب نہ کرے
حدیث نمبر424 :
حدیث نمبر425 :
َأ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي اللَّي ُ
ب ، قَا َلْ :خبَ َرنِيَ محْ ُمو ُد ب ُْن ال َّربِ ِ
يع ْث ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ عقَ ْي ٌلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ار،
صِ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم َّم ْن َش ِه َد بَ ْدرًا ِم ْن اَأْل ْن َ
ُول هَّللا ِ َ
ب َرس ِ ان ب َْن َمالِ ٍكَ وهُ َو ِم ْن َأصْ َحا ِ
اريُّ َ ، أ َّنِ ع ْتبَ َ
ص ِ اَأْل ْن َ
www.islamicurdubooks.com 343
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 344
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اپنے گھر کے کس حصہ میں مجھ سے نماز پڑھنے کی خواہش رکھتے ہو۔ عتبان نے کہا کہ میں نے گھر میں ایک
کونے کی طرف اشارہ کیا ،تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم( اس جگہ) کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی ہم بھی آپ کے
پیچھے کھڑے ہو گئے اور صف باندھی پس آپ نے دو رکعت(نفل) نماز پڑھائی پھر سالم پھ$$یرا۔ عتب$$ان نے کہ$$ا کہ
ہم نے آپ کو تھوڑی دیر کے لیے روکا اور آپ کی خدمت میں حلیم پیش کیا ج$و آپ ہی کے ل$$یے تی$$ار کی$ا گی$ا تھ$ا۔
عتبان نے کہا کہ محلہ والوں کا ایک مجمع گھ$$ر میں ل$$گ گی$$ا اور مجم$$ع میں س$$ے ایک ش$$خص ب$$وال کہ مال$$ک بن
دخشن یا(یہ کہا) ابن دخشن دکھائی نہیں دیت$ا۔ اس پ$ر کس$ی دوس$رے نے کہہ دیا کہ وہ ت$و من$افق ہے جس$ے ہللا اور
رسول سے کوئی محبت نہیں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا ایسا مت کہ$$و ،کی$$ا تم دیکھ$$تے نہیں
کہ اس نے« ال إله إال هللا» کہا ہے اور اس سے مقصود خالص ہللا کی رض$$ا من$$دی حاص$$ل کرن$$ا ہے۔ تب من$$افقت ک$$ا
الزام لگانے واال بوال کہ ہللا اور اس کے رسول کو زیادہ علم ہے ہم تو بظاہر اس کی توجہات اور دوستی منافقوں ہی
تعالی نے« ال إله إال هللا» کہنے والے پ$$ر اگ$$ر
ٰ کے ساتھ دیکھتے ہیں۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا
اس کا مقصد خالص ہللا کی رضا حاصل کرنا ہو دوزخ کی آگ حرام کر دی ہے۔ ابن شہاب نے کہ$$ا کہ پھ$$ر میں نے
محمود سے سن کر حصین بن محمد انص$اری س$ے ج$و بنوس$الم کے ش$$ریف لوگ$وں میں س$ے ہیں( اس ح$دیث) کے
متعلق پوچھا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ محمود سچا ہے۔
س ِج ِد َو َغ ْي ِر ِه:
ول ا ْل َم ْ
اب التَّيَ ُّم ِن فِي د ُُخ ِ
-47بَ ُ
باب :مسجد میں داخل ہونے اور دوسرے کاموں میں بھی دائیں طرف سے ابتداء کرنے کے بیان
میں
ان اب ُْن ُع َم َر يَ ْب َدُأ بِ ِرجْ لِ ِه ْاليُ ْمنَى ،فَِإ َذا َخ َر َج بَ َدَأ بِ ِرجْ لِ ِه ْاليُ ْس َرى.
َو َك َ
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما مسجد میں داخل ہونے کے لیے پہلے دایاں پاؤں رکھ$تے اور نکل$نے کے ل$یے بایاں
پاؤں پہلے نکالتے۔
www.islamicurdubooks.com 345
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر426 :
ث ب ِْن ُس$لَي ٍْمَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ م ْس$رُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ، ب ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْن اَأْل ْشَ $ع ِ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ْأ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي ُِحبُّ التَّيَ ُّم َن َما ا ْستَطَا َع فِي َش نِ ِه ُكلِّ ِه فِي طُه ِ
ُور ِه َوتَ َرجُّ لِ ِه َوتَنَ ُّعلِ ِه". ان النَّبِ ُّي َ قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ہم سے سلیمان بن ح$$رب نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم ک$$و ش$عبہ نے خ$$بر دی اش$$عث بن س$$لیم کے واس$$طہ س$ے ،انہ$$وں نے
مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رض$ی ہللا عنہ$ا س$ے ،آپ فرم$اتی ہیں کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$لم اپ$نے تم$ام
کاموں میں جہاں تک ممکن ہوتا دائیں طرف سے شروع کرنے کو پسند فرماتے تھے۔ طہارت کے وقت بھی ،کنگھا
کرنے اور جوتا پہننے میں بھی۔
حدیث نمبر427 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبِيَ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ، أ َّن ُأ َّم َحبِيبَةََ ،وُأ َّم َسلَ َمةَ
$ان فِي ِه ُمك ِإ َذا َك َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،فَقَ$$ا َلِ" :إ َّن ُأولَِئ َ
اويرُ ،فََ $ذ َك َرتَا لِلنَّبِ ِّي َ
ص َِذ َك َرتَا َكنِي َسةً َرَأ ْينَهَا بِ ْال َحبَ َش ِة فِيهَا تَ َ
ك ِشَ $را ُر ْال َخ ْلِ $
$ق ِع ْنَ $د هَّللا ِ يَ$ْ $و َم الصَ $و َر ،فَُأولَِئ َك ُّ صَّ $ورُوا فِي ِه تِ ْلَ $ $ر ِه َم ْسِ $جدًا َو َ ات ،بَنَ ْوا َعلَى قَ ْبِ $ ال َّر ُج ُل الصَّالِ ُح فَ َم َ
ْالقِيَا َم ِة".
www.islamicurdubooks.com 346
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر428 :
www.islamicurdubooks.com 347
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عنہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھے ہوئے ہیں اور بنو نجار کے لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے چ$$اروں
طرف ہیں۔ یہاں تک کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ابوایوب کے گھر کے س$$امنے ات$$رے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم یہ
پسند کرتے تھے کہ جہاں بھی نماز کا وقت آ جائے فوراً نماز ادا کر لیں۔ آپ بکریوں کے باڑوں میں بھی نم$$از پ$$ڑھ
لیتے تھے ،پھر آپ نے یہاں مسجد بنانے کے لیے حکم فرمایا۔ چن$$انچہ بن$$و نج$$ار کے لوگ$$وں ک$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے بلوا کر فرمایا کہ اے بنو نجار! تم اپنے اس ب$$اغ کی قیمت مجھ س$$ے لے ل$$و۔ انہ$$وں نے ج$$واب دیا نہیں یا
رسول ہللا! اس کی قیمت ہم صرف ہللا سے مانگتے ہیں۔ انس رض$$ی ہللا عنہ نے بی$$ان کی$$ا کہ میں جیس$$ا کہ تمہیں بت$$ا
رہا تھا یہاں مشرکین کی قبریں تھیں ،اس باغ میں ایک ویران جگہ تھی اور کچھ کھج$$ور کے درخت بھی تھے پس
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مشرکین کی قبروں کو اکھڑوا دیا ویرانہ کو صاف اور برابر کرایا اور درختوں کو
کٹوا کر ان کی لکڑیوں کو مسجد کے قبلہ کی جانب بچھا دیا اور پتھ$$روں کے ذریعہ انہیں مض$$بوط بن$$ا دیا۔ ص$$حابہ
پتھر اٹھاتے ہوئے رجز پڑھتے تھے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بھی ان کے س$$اتھ تھے اور یہ کہہ رہے تھے
کہ اے ہللا! آخرت کے فائدہ کے عالوہ اور کوئی فائدہ نہیں پس انصار و مہاجرین کی مغفرت فرمانا۔
ض ا ْل َغنَ ِم:
صالَ ِة فِي َم َرابِ ِ
اب ال َّ
-49بَ ُ
باب :بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھنا
حدیث نمبر429 :
www.islamicurdubooks.com 348
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صالَ ِة فِي َم َو ِ
اض ِع اِإل بِ ِل: اب ال َّ
-50بَ ُ
باب :اونٹوں کے رہنے کی جگہ میں نماز پڑھنا
حدیث نمبر430 :
َّان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ عبَ ْيُ $د هَّللا َِ ، ع ْن نَ$$افِ ٍع ، قَ$$ا َلَ " :رَأي ُ
ْت اب َْن ضِ $ل ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س$لَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحي َ ص َدقَةُ ب ُْن ْالفَ ْ
َح َّدثَنَاَ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْف َعلُهُ". ير ِهَ ،وقَا َلَ :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ صلِّي ِإلَى بَ ِع ِ
ُع َم َر يُ َ
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$$ے س$$لیمان بن حی$$ان نے ،کہ$$ا ہم س$$ے عبی$$دہللا نے ن$$افع کے
واسطہ سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما ک$و اپ$نے اونٹ کی ط$رف نم$از پڑھتے دیکھ$ا اور
انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمکو اسی طرح پڑھتے دیکھا تھا۔
صلَّى َوقُدَّا َمهُ تَنُّو ٌر َأ ْو نَا ٌر َأ ْو ش َْي ٌء ِم َّما يُ ْعبَدُ ،فََأ َرا َد بِ ِه هَّللا َ:
اب َمنْ َ
-51بَ ُ
باب :اگر کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے آگے تنور ،یا آگ ،یا اور کوئی چیز ہو جسے
مشرک پوجتے ہیں ،لیکن اس نمازی کی نیت محض عبادت الہٰ ی ہو تو نماز درست ہے
ي النَّا ُر َوَأنَا ُأ َ
صلِّي" ض ْ
ت َعلَ َّ الز ْه ِريُّ َ :أ ْخبَ َرنِي َأنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمُ " :ع ِر َ َوقَا َل ُّ
زہری نے کہا کہ مجھے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے خبر پہنچائی کہ نبی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
میرے سامنے دوزخ الئی گئی اور اس وقت میں نماز پڑھ رہا تھا۔
حدیث نمبر431 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َأ ْس$لَ َمَ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن يَ َسٍ $
ارَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَ$$ا َل:
ط َأ ْفظَ َع". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم قَا َلُ" :أ ِر ُ
يت النَّا َر ،فَلَ ْم َأ َر َم ْنظَرًا َك ْاليَ ْو ِم قَ ُّ صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ فَ َ
ا ْن َخ َسفَ ِ
www.islamicurdubooks.com 349
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک کے واسطہ سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے زید بن اس$$لم س$$ے،
انہوں نے عطاء بن یسار سے ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے فرمایا کہ س$ورج گہن ہ$وا
ت$و ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے نم$از پ$ڑھی اور فرمایا کہ مجھے( آج) دوزخ دکھ$ائی گ$ئی ،اس س$ے زیادہ
بھیانک منظر میں نے کبھی نہیں دیکھا۔
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َلَ :أ ْخبََ $رنِي نَ$$افِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اجْ َعلُوا فِي بُيُوتِ ُك ْم ِم ْن َ
صاَل تِ ُك ْمَ ،واَل تَتَّ ِخ ُذوهَا قُبُورًا".
یحیی نے بیان کیا ،انہوں نے عبیدہللا بن عمر کے واسطہ س$$ے بی$$ان
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے نافع نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے واسطہ سے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا اپنے گھروں میں بھی نمازیں پڑھا کرو اور انہیں بالکل مقبرہ نہ بنا لو۔
ف َوا ْل َع َذا ِ
ب: ض ِع ا ْل َخ ْ
س ِ صالَ ِة فِي َم َوا ِ
اب ال َّ
-53بَ ُ
باب :دھنسی ہوئی جگہوں میں یا جہاں کوئی اور عذاب اترا ہو وہاں نماز ( پڑھنا کیسا ہے ؟ )
صاَل ةَ بِ َخس ِ
ْف بَابِ َل. َوي ُْذ َك ُر َأ َّن َعلِيًّا َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َك ِرهَ ال َّ
علی رضی ہللا عنہ سے منقول ہے کہ آپ نے بابل کی دھنسی ہوئی جگہ میں نماز کو مکروہ سمجھا۔
www.islamicurdubooks.com 350
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر433 :
حدیث نمبر434 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنِ ه َشِ $ام ب ِْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ، أ َّن ُأ َّم َس$لَ َمةَ َذ َكَ $ر ْ
ت
ت لَ$هُ َم$$ا َرَأ ْ
ت فِيهَ$$ا ِم َن ض ْال َحبَ َشِ $ة يُقَ$$ا ُل لَهَ$$ا َم ِ
اريَ$ةُ ،فََ $ذ َك َر ْ يس$ةً َرَأ ْتهَ$$ا بَِ$أرْ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكنِ َ
ُول هَّللا ِ َ
لِ َرس ِ
www.islamicurdubooks.com 351
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب:
-55بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر436 - 435 :
$ريِّ َ ، أ ْخبََ $رنِيُ عبَ ْيُ $د هَّللا ِ ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ$ةََ ، أ َّنَ عاِئ َش$ةَ، ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
يص$ةً لَ$هُ َعلَى َوجْ ِهِ $ه ،فَِ$إ َذا ق يَ ْ
ط َر ُح َخ ِم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم طَفِ َ
ُول هَّللا ِ َ َ و َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن َعبَّا ٍ
س ، قَااَل :لَ َّما نَ َز َل بِ َرس ِ
ص$ا َرى اتَّ َخُ $ذوا قُبُ$$و َر َأ ْنبِيَ$اِئ ِه ْم َم َسِ $
اج َد ك ،لَ ْعنَ$ةُ هَّللا ِ َعلَى ْاليَهُ$$و ِد َوالنَّ َ
ا ْغتَ َّم بِهَا َك َشفَهَا َع ْن َوجْ ِه ِه ،فَقَا َلَ " :وهُ َو َك َذلِ َ
يُ َح ِّذ ُر َما َ
صنَعُوا".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم کو شعیب نے خبر دی زہری س$ے ،انہ$وں نے کہ$ا کہ مجھے عبی$دہللا
بن عبدہللا بن عتبہ نے خبر دی کہ عائشہ اور عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہم نے بیان کیا کہ جب نبی کریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم مرض الوفات میں مبتال ہوئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی چادر کو باربار چہرے پ$$ر ڈال$$تے۔ جب کچھ
افاقہ ہوتا تو اپنے مبارک چہرے س$ے چ$$ادر ہٹ$$ا دیتے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے اس$$ی اض$طراب و پریش$انی کی
ٰ
نصاری پر ہللا کی پھٹکار ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا۔ آپ ص$$لی حالت میں فرمایا ،یہود و
ہللا علیہ وسلم یہ فرما کر امت کو ایسے کاموں سے ڈراتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 352
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر437 :
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هُ َش ْي ٌم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ س$يَّا ٌر هَُ $و َأبُ$$و ْال َح َك ِم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَ ِزيُ $د ْالفَقِ$$ي ُر ، قَ$$ا َل:
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسنَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمُ" :أ ْع ِط ُ
يت َخ ْم ًس$ا لَ ْم يُ ْعطَه َُّن َأ َحٌ $د ِم َن اَأْل ْنبِيَ$ا ِء َح َّدثَنَاَ جابِ ُر ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
الص$$اَل ةُت لِي اَأْلرْ ضُ َمس ِْجدًا َوطَهُورًاَ ،وَأيُّ َما َرج ٍُل ِم ْن ُأ َّمتِي َأ ْد َر َك ْتهُ َّ ب َم ِسي َرةَ َشه ٍْرَ ،و ُج ِعلَ ْ
ت بِالرُّ ْع ِ صرْ ُ قَ ْبلِي نُ ِ
اس َكافَّةًَ ،وُأ ْع ِط ُ
يت ال َّشفَا َعةَ". صةًَ ،وبُ ِع ْث ُ
ت ِإلَى النَّ ِ ان النَّبِ ُّي يُ ْب َع ُ
ث ِإلَى قَ ْو ِم ِه َخا َّ صلِّ َوُأ ِحلَّ ْ
ت لِي ْال َغنَاِئ ُمَ ،و َك َ فَ ْليُ َ
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ابوالحکم س$$یار نے
بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یزید فقیر نے ،کہا ہم سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
تھیں۔( علیہ وسلم نے فرمایا۔ مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں ج$و مجھ س$ے پہلے انبی$اء ک$و نہیں دی گ$ئی
)1ایک مہینے کی راہ سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گ$ئی۔ )2( م$یرے ل$یے تم$ام زمین میں نم$$از پڑھنے اور
پ$$اکی حاص$$ل ک$$رنے کی اج$$ازت ہے۔ اس ل$$یے م$$یری امت کے جس آدمی کی نم$$از ک$$ا وقت( جہ$$اں بھی) آ ج$$ائے
اسے( وہیں) نماز پڑھ لینی چاہیے۔ )3( میرے لیے مال غنیمت حالل کی$$ا گی$$ا۔ )4( پہلے انبی$$اء خ$$اص اپ$$نی قوم$$وں کی
www.islamicurdubooks.com 353
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہدایت کے لیے بھیجے جاتے تھے۔ لیکن مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے ل$$یے بھیج$$ا گی$$ا ہے۔ )5( مجھے
شفاعت عطا کی گئی ہے۔
ت َسْ $و َدا َءَح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ع ْنِ ه َش ِامَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ" ، أ َّن َولِي َدةً َك$$انَ ْ
ت: ص$بِيَّةٌ لَهُ ْم َعلَ ْيهَ$$ا ِو َش$ا ٌح َأحْ َمُ $ر ِم ْن ُس$ي ٍ
ُور ،قَ$$الَ ْ ت َت :فَ َخَ $ر َج ْ ب فََأ ْعتَقُوهَ$$ا ،فَ َك$$انَ ْ
ت َم َعهُ ْم ،قَ$$الَ ْ لِ َح ٍّي ِم ْن ْال َعَ $ر ِ
ت :فَ ْالتَ َم ُس$وهُ فَلَ ْم يَ ِجُ $دوهُ ،قَ$$الَ ْ
ت: َّت بِ ِه ُح َديَّاةٌ َوهُ َو ُم ْلقًى ،فَ َح ِس$بَ ْتهُ لَحْ ًم$$ا فَ َخ ِطفَ ْت$هُ ،قَ$$الَ ْ
ض َع ْتهُ َأ ْو َوقَ َع ِم ْنهَا ،فَ َمر ْ
فَ َو َ
ت ْال ُح َديَّاةُ فََأ ْلقَ ْتهُ ،قَالَ ْ
ت: تَ :وهَّللا ِ ِإنِّي لَقَاِئ َمةٌ َم َعهُ ْم ِإ ْذ َم َّر ِ
ون َحتَّى فَتَّ ُشوا قُبُلَهَا ،قَالَ ْ
ت :فَطَفِقُوا $يُفَتِّ ُش َ
فَاتَّهَ ُمونِي بِ ِه ،قَالَ ْ
ت ِإلَى َر ُس ِ $
ول ت :فَ َج$$ا َء ْت :هَ َذا الَّ ِذي اتَّهَ ْمتُ ُمونِي بِ ِهَ ،ز َع ْمتُ ْم َوَأنَا ِم ْنهُ بَ ِريَئةٌ َوهُ َو َذا هُ َو ،قَالَ ْ ت :فَقُ ْل ُ فَ َوقَ َع بَ ْينَهُ ْم ،قَالَ ْ
ثت تَْأتِينِي فَتَ َح َّد ُ ت :فَ َكانَ ْان لَهَا ِخبَا ٌء فِي ْال َمس ِْج ِد َأ ْو ِح ْفشٌ ،قَالَ ْ ت َعاِئ َشةُ :فَ َك َت ،قَالَ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فََأ ْسلَ َم ْهَّللا ِ َ
$ر َأ ْن َج$$انِي
ب َربِّنَ$$ا َأاَل ِإنَّهُ ِم ْن بَ ْلَ $د ِة ْال ُك ْفِ $ اح ِم ْن َأ َعِ $
$اجي ِ ْ
تَ :ويَ ْو َم ال ِو َشِ $ ت :فَاَل تَجْ لِسُ ِع ْن ِدي َمجْ لِسًا ِإاَّل قَالَ ْ ِع ْن ِدي ،قَالَ ْ
ث".ت :فَ َح َّدثَ ْتنِي بِهَ َذا ْال َح ِدي ِ ت هَ َذا ؟ قَالَ ْ ت لَهَاَ :ما َشْأنُ ِك اَل تَ ْق ُع ِد َ
ين َم ِعي َم ْق َعدًا ِإاَّل قُ ْل ِ ت َعاِئ َشةُ :فَقُ ْل ُ
قَالَ ْ
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابواسامہ نے ہش$$ام کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے ب$$اپ س$$ے،
انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ عرب کے کسی قبیلہ کی ایک کالی لونڈی تھی۔ انہوں نے اسے آزاد ک$$ر دیا
تھا اور وہ انہیں کے ساتھ رہ$$تی تھی۔ اس نے بی$$ان کی$$ا کہ ایک دفعہ ان کی ایک ل$$ڑکی( ج$$و دلہن تھی) نہ$$انے ک$$و
نکلی ،اس کا کمر بند سرخ تسموں کا تھا اس نے وہ کمر بند اتار کر رکھ دیا یا اس کے ب$$دن س$$ے گ$$ر گی$$ا۔ پھ$$ر اس
طرف سے ایک چیل گزری جہاں کمر بند پڑا تھا۔ چیل اسے( سرخ رنگ کی وجہ سے) گوشت سمجھ کر جھپٹ لے
گئی۔ بعد میں قبیلہ والوں نے اسے بہت تالش کیا ،لیکن کہیں نہ مال۔ ان لوگوں نے اس کی تہمت مجھ پر لگ$$ا دی اور
میری تالشی لینی شروع کر دی ،یہاں تک کہ انہوں نے اس کی شرمگاہ تک کی تالش$$ی لی۔ اس نے بی$$ان کی$$ا کہ ہللا
کی قسم میں ان کے ساتھ اسی حالت میں کھڑی تھی کہ وہی چی$$ل آئی اور اس نے ان ک$$ا وہ کم$$ر بن$$د گ$$را دیا۔ وہ ان
www.islamicurdubooks.com 354
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کے سامنے ہی گرا۔ میں نے( اسے دیکھ کر) کہ$$ا یہی ت$$و تھ$$ا جس کی تم مجھ پ$$ر تہمت لگ$$اتے تھے۔ تم لوگ$$وں نے
مجھ پر اس کا الزام لگایا تھا حاالنکہ میں اس سے پاک تھی۔ یہی تو ہے وہ کمر بند! اس(لونڈی) نے کہ$$ا کہ اس کے
بعد میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر $ہوئی اور اسالم الئی۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا
کہ اس کے لیے مسجد نبوی میں ایک بڑا خیمہ لگا دیا گیا۔( یا یہ کہا کہ) چھوٹا سا خیمہ لگا دیا گیا۔ عائشہ رضی ہللا
عنہا نے بیان کیا کہ وہ لونڈی میرے پاس آتی اور مجھ سے باتیں کیا ک$$رتی تھی۔ جب بھی وہ م$$یرے پ$$اس آتی ت$$و یہ
ضرور کہتی کہ کمر بند کا دن ہمارے رب کی عجیب نش$$انیوں میں س$$ے ہے۔ اس$$ی نے مجھے کف$$ر کے مل$$ک س$$ے
نجات دی۔ عائشہ رضی ہللا عنہ$ا فرم$اتی ہیں کہ میں نے اس س$ے کہ$ا ،آخ$ر ب$ات کی$ا ہے؟ جب بھی تم م$یرے پ$اس
بیٹھتی ہو تو یہ بات ضرور کہتی ہو۔ آپ نے بیان کیا کہ پھر اس نے مجھے یہ قصہ سنایا۔
حدیث نمبر440 :
www.islamicurdubooks.com 355
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر441 :
از ٍمَ ، ع ْنَ س$ه ِْل ب ِْن َس ْ $ع ٍد ، قَ$$ا َلَ " :ج$$ا َء از ٍمَ ، ع ْنَ أبِي َح ِ يز ب ُْن َأبِي َح ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
تَ :ك َ
ان بَ ْينِي َوبَ ْينَ$$هُ ت ،فَقَا َلَ :أي َْن اب ُْن َع ِّم ِك ؟ قَالَ ْ
اط َمةَ فَلَ ْم يَ ِج ْد َعلِيًّا فِي ْالبَ ْي ِ
ْت فَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَي َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ان :ا ْنظُرْ َأي َْن هُ َو ،فَ َجا َء فَقَا َل :يَا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإِل ْن َس ٍ
ضبَنِي فَ َخ َر َج فَلَ ْم يَقِلْ ِع ْن ِدي ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َش ْي ٌء فَ َغا َ
َرسُو َل هَّللا ِ ،هُ َو فِي ْال َمس ِْج ِد َراقِ ٌد ،فَ َجا َء َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو ُمضْ طَ ِج ٌع قَ ْ $د َس $قَطَ ِر َداُؤ هُ َع ْن ِش $قِّ ِه
ب ،قُ ْم َأبَا تُ َرا ٍ
ب". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْم َس ُحهُ َع ْنهَُ ،ويَقُولُ :قُ ْم َأبَا تُ َرا ٍ َوَأ َ
صابَهُ تُ َرابٌ ،فَ َج َع َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ ابوحازم سہل
بن دینار سے ،انہوں نے سہل بن سعد رضی ہللا عنہ س$ے کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$لم ف$اطمہ رض$ی ہللا عنہ$ا
کے گھر تشریف الئے دیکھا کہ علی رضی ہللا عنہ گھ$ر میں موج$ود نہیں ہیں۔ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے دریافت
فرمایا کہ تمہارے چچا کے بیٹے کہاں ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ م$$یرے اور ان کے درمی$$ان کچھ ن$$اگواری پیش آ گ$$ئی
اور وہ مجھ پر خفا ہ$و ک$$ر کہیں ب$$اہر چلے گ$$ئے ہیں اور م$$یرے یہ$$اں قیل$$ولہ بھی نہیں کی$$ا ہے۔ اس کے بع$$د رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک شخص سے کہا کہ علی رضی ہللا عنہ کو تالش کرو کہ کہاں ہیں؟ وہ آئے اور بتایا
کہ مسجد میں سوئے ہوئے ہیں۔ پھر ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم تش$$ریف الئے۔ علی رض$$ی ہللا عنہ لی$$ٹے ہ$$وئے
تھے ،چادر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پہلو سے گر گئی تھی اور جسم پر م$$ٹی ل$$گ گ$$ئی تھی۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم جسم سے دھول جھاڑ $رہے تھے اور فرما رہے تھے اٹھو ابوتراب اٹھو۔
www.islamicurdubooks.com 356
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر442 :
از ٍمَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل" :لَقَْ $$د َرَأي ُ
ْت ضي ٍْلَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي َح ِ
ُف ب ُْن ِعي َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن فُ َ
َح َّدثَنَا يُوس ُ
ب الصُّ فَّ ِة َما ِم ْنهُ ْم َر ُج ٌل َعلَ ْي ِه ِر َدا ٌء ِإ َّما ِإ َزا ٌر َوِإ َّما ِك َسا ٌء قَ ْد َربَطُ$وا فِي َأ ْعنَ$اقِ ِه ْم ،فَ ِم ْنهَ$$ا َم$ا يَ ْبلُُ $غ
ين ِم ْن َأصْ َحا ِ
َس ْب ِع َ
ف السَّاقَي ِْنَ ،و ِم ْنهَا َما يَ ْبلُ ُغ ْال َك ْعبَي ِْن فَيَجْ َم ُعهُ بِيَ ِد ِه َك َرا ِهيَةَ َأ ْن تُ َرى َع ْو َرتُهُ".
نِصْ َ
عیسی نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابن فضیل نے اپنے والد کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوحازم سے،
ٰ ہم سے یوسف بن
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہ میں نے ستر اص$$حاب ص$$فہ ک$$و دیکھ$$ا کہ ان میں ک$$وئی
ایسا نہ تھا جس کے پاس چادر ہو۔ فقط تہہ بند ہوتا ،یا رات کو اوڑھنے ک$$ا ک$$پڑا جنھیں یہ ل$$وگ اپ$$نی گردن$$وں س$$ے
باندھ لیتے۔ یہ کپڑے کسی کے آدھی پنڈلی تک آتے اور کسی کے ٹخنوں تک۔ یہ حض$$رات ان ک$پڑوں ک$$و اس خی$$ال
سے کہ کہیں شرمگاہ نہ کھل جائے اپنے ہاتھوں سے سمیٹے رہتے تھے۔
حدیث نمبر443 :
ْت$ارَ ، ع ْنَ ج$$ابِ ِر ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أتَي ُ َح َّدثَنَاَ خاَّل ُد ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ م ْس َع ٌر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َحِ $
$اربُ ب ُْن ِدثٍَ $
ان لِي َعلَ ْيِ $هصلِّ َر ْك َعتَي ِْنَ ،و َك َ ضحًى ،فَقَا َلَ " : صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي ْال َمس ِْج ِد ،قَا َل ِم ْس َعرٌُ :أ َراهُ قَا َلُ :
ي َ النَّبِ َّ
َدي ٌْن فَقَ َ
ضانِي َو َزا َدنِي".
www.islamicurdubooks.com 357
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یحیی نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا ہم س$ے مس$عر نے ،کہ$ا ہم س$ے مح$ارب بن دث$ار نے ج$ابر بن عب$دہللا کے
ٰ ہم سے خالد بن
واس$$طہ س$$ے ،وہ کہ$$تے ہیں کہمیں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت میں حاض$$ر ہ$$وا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم اس وقت مسجد میں تشریف فرما تھے۔ مسعر نے کہا میرا خیال ہے کہ محارب نے چاشت کا وقت بتایا تھا۔ نبی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ( پہلے) دو رکعت نماز پڑھ اور میرا ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم پ$$ر کچھ
قرض تھا۔ جسے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ادا کیا اور زیادہ ہی دیا۔
اب ِإ َذا َد َخ َل ا ْل َم ْ
س ِج َد فَ ْليَ ْر َك ْع َر ْك َعتَ ْي ِن: -60بَ ُ
باب :جب کوئی مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنی چاہیے
حدیث نمبر444 :
الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ُس $لَي ٍْم الُّ $
$ز َرقِ ِّي، ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ عا ِم ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُّ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا َد َخ َل َأ َح ُد ُك ُم ْال َم ْس ِ $ج َد فَ ْليَرْ َكْ $ع َر ْك َعتَي ِْن قَ ْبَ $ل
َع ْنَ أبِي قَتَا َدةَ ال َّسلَ ِم ِّيَ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
َأ ْن يَجْ لِ َ
س".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا انہ$وں نے کہ$ا کہ ہمیں ام$ام مال$ک نے ع$امر بن عب$دہللا بن زب$یر س$ے یہ خ$بر
پہنچائی ،انہوں نے عمرو بن سلیم زرقی کے واس$$طہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ابوقت$$ادہ س$$لمی رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو ت$$و بیٹھ$$نے س$$ے پہلے
دو رکعت نماز پڑھ لے۔
ث فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب ا ْل َح َد ِ
-61بَ ُ
باب :مسجد میں ریاح ( ہوا ) خارج کرنا
www.islamicurdubooks.com 358
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر445 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى فِي ِهَ ،م$$ا لَ ْم يُحْ ِ $د ْ
ث تَقُ$$ولُ: صلِّي َعلَى َأ َح ِد ُك ْم َما َدا َم فِي ُم َ
صاَّل هُ الَّ ِذي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
"ال َماَل ِئ َكةُ تُ َ َ
اللَّهُ َّم ا ْغفِرْ لَهُ اللَّهُ َّم ارْ َح ْمهُ".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہ کہا ہمیں مالک نے ابوالزناد سے ،انہوں نے اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ
رضی ہللا عنہ ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تک تم اپنے مصلے پر جہاں تم نے نماز
پڑھی تھی ،بیٹھے رہو اور ریاح خ$$ارج نہ ک$$رو ت$و مالئکہ تم پ$$ر براب$$ر درود بھیج$$تے رہ$$تے ہیں۔ کہ$$تے ہیں« اللهم
اغفر له اللهم ارحمه» $اے ہللا! اس کی مغفرت کیجیئے ،اے ہللا! اس پر رحم کیجیئے۔
اب بُ ْنيَا ِن ا ْل َم ْ
س ِج ِد: -62بَ ُ
باب :مسجد کی عمارت
اس ِم َن ْال َمطَِ $
$ر ف ْال َمس ِْج ِد ِم ْن َج ِريِ $د النَّ ْخِ $لَ ،وَأ َمَ $ر ُع َمُ $ر بِبِنَ$ا ِء ْال َم ْسِ $ج ِدَ ،وقَ$$ا َلَ :أ ِك َّن النَّ َ ان َس ْق ُ َوقَا َل َأبُو َس ِعي ٍدَ :ك َ
س:اسَ ،وقَ$$ا َل َأنَسٌ :يَتَبَ$$اهَ ْو َن بِهَ$$ا ثُ َّم اَل يَ ْع ُمرُونَهَ$$ا ِإاَّل قَلِياًل َ ،وقَ$$ا َل اب ُْن َعبَّا ٍص$$فِّ َر فَتَ ْفتِ َن النَّ َك َأ ْن تُ َح ِّم َر َأ ْو تُ َ
َوِإيَّا َ
ت ْاليَهُو ُد َوالنَّ َ
صا َرى. لَتُ َز ْخ ِرفُنَّهَا َك َما َز ْخ َرفَ ِ
ابوسعید نے کہا کہ مسجد نبوی کی چھت کھجور کی شاخوں سے بنائی گئی تھی۔ عمر رض$$ی ہللا عنہ نے مس$$جد کی
تعمیر کا حکم دیا اور فرمایا کہ میں لوگوں کو بارش سے بچانا چاہتا ہوں اور مسجدوں پ$$ر س$$رخ( الل) ،زرد رن$$گ،
مت کرو کیونکہ اس س$ے ل$$وگ فتنہ میں پ$ڑ ج$ائیں گے۔ انس رض$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ( اس ط$رح پختہ بن$وانے
سے) لوگ مساجد پر فخر کرنے لگیں گے۔ مگر ان کو آباد بہت کم لوگ کریں گے۔ ابن عب$$اس رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے
ٰ
نصاری نے کی۔ فرمایا کہ تم بھی مساجد کی اسی طرح زبیائش کرو گے جس طرح یہود و
www.islamicurdubooks.com 359
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر446 :
www.islamicurdubooks.com 360
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر447 :
س$ذا ُءَ ، ع ْنِ ع ْك ِر َم $ةَ ، قَ$$ا َل لِي اب ُْن َعبَّا ٍ ار ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ خالٌِ $د ْال َحَّ $ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن ُم ْختَ ٍ
َواِل ْبنِ ِه َعلِ ٍّي :ا ْنطَلِقَا ِإلَىَ أبِي َس ِعي ٍد فَا ْس َم َعا ِم ْن َح ِديثِ ِه ،فَا ْنطَلَ ْقنَا فَِإ َذا هُ َو فِي َحاِئ ٍط يُصْ لِ ُحهُ فََأ َخَ $ذ ِر َدا َءهُ فَ$$احْ تَبَى ،ثُ َّم
َأ ْن َشَأ يُ َح ِّدثُنَا َحتَّى َأتَى ِذ ْك ُر بِنَا ِء ْال َمس ِْج ِد ،فَقَا َلُ :كنَّا نَحْ ِم ُل لَبِنَةً لَبِنَةًَ ،و َع َّما ٌر لَبِنَتَي ِْن لَبِنَتَي ِْن فرآه النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ار تَ ْقتُلُهُ ْالفَِئةُ ْالبَا ِغيَةُ ،يَ ْد ُعوهُ ْم ِإلَى ْال َجنَّ ِة َويَ ْد ُعونَهُ ِإلَى النَّ ِ
ار" ،قَ$$ا َل: َو َسلَّ َم فَيَ ْنفُضُ التُّ َر َ
اب َع ْنهَُ ،ويَقُولَُ " :و ْي َح َع َّم ٍ
يَقُو ُل َع َّمارٌَ :أ ُعو ُذ بِاهَّلل ِ ِم َن ْالفِتَ ِن.
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن مختار نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے خال$$د ح$$ذاء نے عک$$رمہ
سے ،انہوں نے بیان کیا کہ مجھ سے اور اپنے صاحبزادے علی سے ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ ابو سعید
خدری رضی ہللا عنہ کی خدمت میں جاؤ اور ان کی احادیث سنو۔ ہم گئے۔ دیکھا کہ ابوسعید رضی ہللا عنہ اپنے ب$$اغ
کو درست کر رہے تھے۔ ہم کو دیکھ کر آپ نے اپنی چادر سنبھالی اور گوٹ مار کر بیٹھ گ$$ئے۔ پھ$$ر ہم س$$ے ح$$دیث
بیان کرنے لگے۔ جب مسجد نبوی کے بنانے کا ذکر آیا تو آپ نے بتایا کہ ہم تو( مس$$جد کے بن$$انے میں حص$$ہ لی$$تے
وقت) ایک ایک اینٹ اٹھاتے۔ لیکن عمار دو دو اینٹیں اٹھا رہے تھے۔ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے انہیں دیکھ$$ا
تو ان کے بدن سے مٹی جھاڑنے لگے اور فرمایا ،افسوس! عمار کو ایک باغی جماعت قتل کرے گی۔ جسے عم$$ار
جنت کی دعوت دیں گے اور وہ جماعت عمار کو جہنم کی دعوت دے رہی ہ$و گی۔ اب$و س$عید خ$دری رض$ی ہللا عنہ
نے بیان کیا کہ عمار رضی ہللا عنہ کہتے تھے کہ میں فتنوں سے ہللا کی پناہ مانگتا ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 361
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر448 :
حدیث نمبر449 :
بَ ، أ ْخبَ َرنِيَ ع ْمرٌوَ ، أ َّن بُ َك ْيرًاَ ح َّدثَهَُ ،أ َّنَ ع ِ
اص َم ب َْن ُع َم َر ب ِْن قَتَا َدةَ َح َّدثَهُ، انَ ، ح َّدثَنِي اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ول
َّسِ $ ين بَنَى َم ْسِ $ج َد الر ُ اس فِي ِه ِح َان ، يَقُ$$و ُل ِع ْنَ $د قَ$ْ $و ِل النَّ ِ يَ ، أنَّهُ َس ِم َعُ ع ْث َمَ $
$ان ب َْن َعفَّ َ َأنَّهُ َس ِم َعُ عبَ ْي َد هَّللا ِ ْال َخ ْواَل نِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " :م ْن بَنَى َمس ِْجدًا ،قَ$$ا َل بُ َك ْي$رٌ:
ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :إنَّ ُك ْم َأ ْكثَرْ تُ ْمَ ،وِإنِّي َس ِمع ُ
ْت النَّبِ َّ َ
ْت َأنَّهُ قَا َل :يَ ْبتَ ِغي بِ ِه َوجْ هَ هَّللا ِ بَنَى هَّللا ُ لَهُ ِم ْثلَهُ فِي ْال َجنَّ ِة"$.
َح ِسب ُ
www.islamicurdubooks.com 362
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے
ٰ ہم سے
عمرو بن حارث $نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے بکیر بن عبدہللا نے بیان کی$$ا ،ان س$$ے عاص$$م بن عم$$رو بن قت$$ادہ
نے بیان کیا ،انہوں نے عبیدہللا بن اسود خوالنی سے سنا ،انہوں نے عثمان بن عفان رضی ہللا عنہ سے سنا کہ مسجد
نبوی کی تعمیر کے متعلق لوگ$$وں کی ب$$اتوں ک$$و س$$ن ک$$ر آپ نے فرمایا کہ تم لوگ$$وں نے بہت زیادہ ب$$اتیں کی ہیں۔
حاالنکہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جس نے مسجد بنائی بکیر( راوی)نے کہا م$$یرا خی$$ال
$الی ایس$$ا ہی ایک مک$$ان جنت میں
تعالی کی رضا ہو ،ت$$و ہللا تعٰ $
ٰ ہے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ اس سے مقصود ہللا
اس کے لیے بنائے گا۔
www.islamicurdubooks.com 363
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر452 :
ش ْع ِر فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب ال ِّ
-68بَ ُ
باب :مسجد میں شعر پڑھنا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر453 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبُ$$و َس$لَ َمةَ ب ُْن َع ْبِ $د ال $رَّحْ َم ِنان ْال َح َك ُم ب ُْن نَافِ ٍع ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ص$لَّى هَّللا ُ
ي َ ك هَّللا َ ،هَ$$لْ َسِ $مع َ
ْت النَّبِ َّ ي يَ ْستَ ْش ِه ُدَ أبَا هُ َر ْيَ $رةََ" ، أ ْن ُشُ $د َ
ار َّ
ص ِت اَأْل ْن َ فَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ حس َ
َّان ب َْن ثَابِ ٍ ب ِْن َع ْو ٍ
س ؟ قَا َل َأبُو هُ َر ْي َرةَ:
ُوح ْالقُ ُد ِ َأ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،اللَّهُ َّم يِّ ْدهُ بِر ِ َّان َأ ِجبْ َع ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُ :يَا َحس ُ
نَ َع ْم".
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے زہ$$ری کے واس$$طے س$$ے کہ$$ا کہ مجھے
ابوسلمہ( اسماعیل یا عبدہللا)ابن عبدالرحمٰ ن بن عوف نے ،انہوں نے حسان بن ثابت انصاری رضی ہللا عنہ سے سنا،
وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کو اس بات پر گواہ بنا رہے تھے کہ میں تمہیں ہللا کا واسطہ دیتا ہوں کہ کیا تم نے رسول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا تھا کہ اے حسان! ہللا کے رس$$ول ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی ط$$رف
سے( مشرکوں کو اشعار میں) جواب دو اور اے ہللا! حسان کی روح القدس کے ذریعہ م$دد ک$ر۔ اب$وہریرہ رض$ی ہللا
عنہ نے فرمایا ،ہاں( میں گواہ ہوں۔ بیشک میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے یہ سنا ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 364
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: ب ا ْل ِح َرا ِ اب َأ ْ
ص َحا ِ -69بَ ُ
باب :چھوٹے چھوٹے نیزوں ( بھالوں ) سے مسجد میں کھیلنے والوں کے بیان میں
حدیث نمبر454 :
حدیث نمبر455 :
www.islamicurdubooks.com 365
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تَ :أتَ ْتهَا بَ ِري َرةُ تَ ْس َ$ألُهَا فِي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْم َرةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
ت َأ ْعطَ ْيتِهَ$$ا َم$$ا بَقِ َيَ ،وقَ$$ا َل ُسْ $فيَ ُ
ان ون ْال َواَل ُء لِيَ ،وقَا َل َأ ْهلُهَاِ :إ ْن ِشْ$ئ ِْت َأ ْهلَ ِك َويَ ُك ُ ت َأ ْعطَي ُ
تِ :إ ْن ِشْئ ِ ِكتَابَتِهَا ،فَقَالَ ْ
ص$$لَّى ون ْال َواَل ُء لَنَا ،فَلَ َّما َجا َء َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذ َّك َر ْتهُ َذلِ َ
ك ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ ت َأ ْعتَ ْقتِهَا َويَ ُك ُ
َم َّرةًِ :إ ْن ِشْئ ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َعلَى ْال ِم ْنبَِ $
$ر، هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :ا ْبتَا ِعيهَا فََأ ْعتِقِيهَا ،فَِإ َّن ْال َواَل َء لِ َم ْن َأ ْعتَ َ
ق ،ثُ َّم قَا َم َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ون ُش$رُوطًا $ر ،فَقَ$$ا َلَ :م$$ا بَ$$ا ُل َأ ْقَ $و ٍام يَ ْش$تَ ِرطُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى ْال ِم ْنبَِ $
ص ِع َد َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان َم َّرةً :فَ َ َوقَا َل ُس ْفيَ ُ
اش$$تَ َرطَ ِماَئةَ َمَّ $$ر ٍة" ،قَ$$ا َلَ علِ ٌّي: ب هَّللا ِ فَلَي َ
ْس لَ$$هُ َوِإ ِن ْ ْس فِي ِكتَ$$ا ِ ب هَّللا َِ ،م ِن ْ
اش$$تَ َرطَ َش$$رْ طًا لَي َ ْسْ $$
ت فِي ِكتَ$$ا ِ لَي َ
$$$و ٍنَ : ع ْن يَحْ يَى ، قَ$$$ا َل: قَ$$$ا َل يَحْ يَىَ ، و َعبُْ $$$د ْال َوهَّا ِ
بَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْمَ $$$رةَ نَحَْ $$$وهَُ ،وقَ$$$ا َلَ ج ْعفَُ $$$ر ب ُْن َع ْ
ص ِع َد ْال ِم ْنبَ َر.
كَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْم َرةََ ، أ َّن بَ ِري َرةََ ،ولَ ْم يَ ْذ ُكرْ َ ْتَ ع ْم َرةَ ، قَالَ ْ
تَ :س ِمع ُ
ْتَ عاِئ َشةََ ،و َر َواهَُ مالِ ٌ َس ِمع ُ
یح$یی بن س$عید انص$اری کے واس$طہ
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کی$ا کہ کہ$ا ہم س$ے س$فیان بن ع$یینہ نے
سے ،انہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔ آپ نے فرمایا کہ بریرہ رض$$ی ہللا
عنہ( لونڈی) ان سے اپنی کتابت کے بارے میں مدد لینے آئیں۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا تم چاہو تو میں تمہ$$ارے
مالکوں کو یہ رقم دے دوں( اور تمہیں آزاد کرا دوں) اور تمہارا والء کا تعلق مجھ سے قائم ہو۔ اور بریرہ کے آقاؤں
نے کہا( عائشہ رضی ہللا عنہا سے) کہ اگر آپ چاہیں تو جو قیمت باقی رہ گئی ہے وہ دے دیں اور والء ک$$ا تعل$$ق ہم
سے قائم رہے گا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم جب تشریف الئے تو میں نے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے اس ام$$ر
کا ذکر کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم بریرہ کو خرید کر آزاد کرو اور والء کا تعلق تو اسی کو حاص$$ل
ہو سکتا ہے جو آزاد کرائے۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر تشریف الئے۔ سفیان نے( اس حدیث کو بی$$ان
کرتے ہوئے) ایک مرتبہ یوں کہا کہ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر چڑھے اور فرمایا۔ ان لوگوں ک$$ا کی$$ا
حال ہو گا جو ایسی شرائط کرتے ہیں جن کا تعلق کتاب ہللا سے نہیں ہے۔ جو ش$$خص بھی ک$$وئی ایس$$ی ش$$رط ک$$رے
جو کتاب ہللا میں نہ ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہو گی ،اگ$$رچہ وہ س$$و م$$رتبہ ک$$ر لے۔ اس ح$$دیث کی روایت مال$$ک
یحیی کے واسطہ سے کی ،وہ عمرہ سے کہ بریرہ اور انہوں نے منبر پر چڑھنے کا ذکر نہیں کیا الخ۔
ٰ نے
www.islamicurdubooks.com 366
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َك ْع ِ
ب َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ت َأصْ َواتُهُ َما َحتَّى َسِ $م َعهَا
ان لَهُ َعلَ ْي ِه فِي ْال َمس ِْج ِد ،فَارْ تَفَ َع ْ
ضى اب َْن َأبِي َح ْد َر ٍد َد ْينًا َك َ
بَ ، أنَّهُ تَقَا َ
ب ِْن َمالِ ٍكَ ، ع ْنَ ك ْع ٍ
ف حُجْ َرتِِ $ه ،فَنَ$$ا َدى يَ$$ا َكعْبُ ،قَ$$ا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي بَ ْيتِ ِه ،فَ َخ َر َج ِإلَ ْي ِه َما َحتَّى َك َشَ $
ف ِس$جْ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت يَ$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،قَ$$ا َل :قُ ْم الشْ $
ط َر ،قَ$ا َل :لَقَْ $د فَ َع ْل ُ ي َّك هََ $ذا َوَأ ْو َمَ $أ ِإلَيِْ $ه َأ ِ ك يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَ$$ا َلَ :
"ضْ $ع ِم ْن َد ْينَِ $ لَبَّ ْي َ
فَا ْق ِ
ض ِه".
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عثمان بن عمر عبدی نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا
کہ مجھے یونس بن یزید نے زہری کے واسطہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن کعب بن مالک سے ،انہوں نے اپ$$نے ب$$اپ
کعب بن مالک سے کہ انھوں نے مسجد نبوی میں عبدہللا ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا اور دون$$وں کی
گفتگو بلند آوازوں سے ہونے لگی۔ یہاں تک کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی اپنے حجرے سے سن لیا۔ آپ
پردہ ہٹا کر باہر تشریف الئے اور پکارا۔ کعب ،کعب( رضی ہللا عنہ) ب$$ولے ،جی یا رس$$ول ہللا!(حکم) فرم$$ائیے کی$$ا
ارشاد ہے؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے قرض میں سے اتنا کم کر دو۔ آپ ک$ا اش$ارہ تھ$ا کہ آدھا کم
کر دیں۔ انہوں نے کہا یا رسول ہللا! میں نے( بخوشی) ایسا کر دیا۔ پھر آپ نے ابن ابی ح$$درد س$$ے فرمایا ،اچھ$$ا اب
اٹھو اور اس کا قرض ادا کرو۔( جو آدھا معاف کر دیا گیا ہے)۔
www.islamicurdubooks.com 367
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر458 :
ار ِة ا ْل َخ ْم ِر فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: يم تِ َج َ
اب ت َْح ِر ِ
-73بَ ُ
باب :مسجد میں شراب کی سوداگری کی حرمت کا اعالن کرنا
حدیث نمبر459 :
ُأ
ت" :لَ َّما ْنِ $
$زلَ ِ
ت قَ ، ع ْنَ عاِئ َش $ةَ ، قَ$$الَ ْ انَ ، ع ْنَ أبِي َح ْمَ $زةََ ،ع ِن اَأْل ْع َم ِ
شَ ، ع ْنُ م ْس $لِ ٍمَ ، ع ْنَ م ْس $رُو ٍ َحَّ $دثَنَاَ ع ْبَ $د ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ِإلَى ْال َم ْسِ $ج ِد فَقََ $رَأهُ َّن َعلَى النَّ ِ
اس ،ثُ َّم َحَّ $ر َم ات ِم ْن سُو َر ِة ْالبَقَ َر ِة فِي الرِّ بَاَ ،خ َر َج النَّبِ ُّي َ اآْل يَ ُ
تِ َجا َرةَ ْال َخ ْم ِر".
ہم سے عبدان بن عبدہللا بن عثمان نے ابوحمزہ $محمد بن میمون کے واس$$طہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے اعمش س$$ے،
انہوں نے مسلم سے ،انہوں نے مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$ے۔ آپ فرم$$اتی ہیں کہ جب س$ورۃ
البقرہ کی سود سے متعلق آیات نازل ہوئیں تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف لے گئے اور ان آیات
کی لوگوں کے سامنے تالوت فرمائی۔ پھر فرمایا کہ شراب کی تجارت حرام ہے۔
www.islamicurdubooks.com 368
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب ا ْل َخ َد ِم لِ ْل َم ْ
س ِج ِد: -74بَ ُ
باب :مسجد کے لیے خادم مقرر کرنا
ك َما فِي بَ ْ
طنِي ُم َح َّررًا لِ ْل َمس ِْج ِد يَ ْخ ُد ُمهَا. ت لَ َ
س :نَ َذرْ ُ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے( قرآن کی اس آیت)« نذرت لك ما في بطني مح$ررا» ج$و اوالد م$یرے پیٹ میں
ہے ،یا ہللا! میں نے اسے تیرے لیے آزاد چھوڑنے کی ن$ذر م$انی ہے۔ کے متعل$$ق فرمایا کہ مس$$جد کی خ$$دمت میں
چھوڑ دینے کی نذر مانی تھی کہ( وہ تا عمر)اس کی خدمت کیا کرے گا۔
حدیث نمبر460 :
تَ ، ع ْنَ أبِي َرافِ ٍعَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ" ، أ َّن ا ْم َرَأةً َأ ْو َر ُجاًل َكانَ ْ
ت َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن َواقِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْن ثَابِ ٍ
صلَّى َعلَى قَب ِْرهَا". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأنَّهُ َ تَقُ ُّم ْال َمس ِْج َد َواَل ُأ َراهُ ِإاَّل ا ْم َرَأةً ،فَ َذ َك َر َح ِد َ
يث النَّبِ ِّي َ
ہم سے احمد بن واقد نے بیان کیا کہ ،کہا ہم سے حماد بن زید نے ث$$ابت بن$$انی کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں نے ابوراف$$ع
سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ ایک عورت یا مرد مسجد میں جھاڑو دیا کرتا تھا۔ ابوراف$$ع نے کہ$$ا،
میرا خیال ہے کہ وہ عورت ہی تھی۔ پھر انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث نق$$ل کی کہ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے اس کی قبر پر نماز پڑھی۔
سي ِر َأ ِو ا ْل َغ ِر ِ
يم يُ ْربَطُ فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: اب اَأل ِ
-75بَ ُ
باب :قیدی یا قرض دار جسے مسجد میں باندھ دیا گیا ہو
حدیث نمبر461 :
$رَ ، ع ْنُ ش ْ $عبَةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِزيَ$$ا ٍدَ ، ع ْنَ أبِي ق ب ُْن ِإ ْب َ $را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ر ْو ٌحَ و ُم َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفٍَ $
َحَّ $دثَنَاِ إ ْس َ $حا ُ
ار َح $ةَ َأ ْو َكلِ َم $ةً نَحْ َوهَ$$ا لِيَ ْقطََ $ع
ي ْالبَ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ$$ا َلِ" :إ َّن ِع ْف ِريتً$$ا ِم َن ْال ِجنِّ تَفَلَّ َ
ت َعلَ َّ هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
اري ْال َم ْسِ $ج ِد َحتَّى تُ ْ
ص$بِحُوا َوتَ ْنظُ$رُوا ِإلَ ْيِ $ه ت َأ ْن َأرْ بِطَهُ ِإلَى َس ِ
اريَ ٍة ِم ْن َس َو ِ صاَل ةَ ،فََأ ْم َكنَنِي هَّللا ُ ِم ْنهُ ،فََأ َر ْد ُ َعلَ َّ
ي ال َّ
انَ :ربِّ هَبْ لِي ُم ْل ًكا اَل يَ ْنبَ ِغي َأِل َح ٍد ِم ْن بَ ْع ِدي ،قَا َلَ :ر ْو ٌح فَ َر َّدهُ َخ ِ
اسًئا". ت قَ ْو َل َأ ِخي ُسلَ ْي َم َ
ُكلُّ ُك ْم ،فَ َذ َكرْ ُ
www.islamicurdubooks.com 369
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے روح بن عبادہ اور محمد بن جعفر نے شعبہ کے واس$$طہ
سے بیان کیا ،انہوں نے محمد بن زیاد سے ،انہوں نے اب$وہریرہ رض$ی ہللا عنہ س$ے انہ$وں نے ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا
علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ گذشتہ رات ایک س$$رکش جن اچان$$ک م$$یرے پ$$اس آیا۔ یا اس$$ی
$الی نے مجھے اس
طرح کی کوئی بات آپ نے فرمائی ،وہ میری نماز میں خلل ڈالنا چاہت$$ا تھ$$ا۔ لیکن ہللا تب$$ارک و تعٰ $
پر قابو دے دیا اور میں نے سوچا کہ مسجد کے کسی ستون کے س$$اتھ اس$$ے بان$$دھ دوں ت$$اکہ ص$$بح ک$$و تم س$$ب بھی
اسے دیکھو۔ پھر مجھے اپنے بھائی سلیمان کی یہ دعا یاد آ گ$$ئی( ج$$و س$$ورۃ ص میں ہے) اے م$$یرے رب! مجھے
ایسا ملک عطا کرنا جو میرے بعد کسی کو حاصل نہ ہو ۔ راوی حدیث روح نے بیان کیا کہ نبی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے اس شیطان کو ذلیل کر کے دھتکار دیا۔
سي ِر َأ ْي ً
ضا فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: سلَ َمَ ،و َر ْب ِط اَأل ِ
سا ِل ِإ َذا َأ ْ
اب ا ِال ْغتِ َ
-76بَ ُ
باب :جب کوئی شخص اسالم الئے تو اس کو غسل کرانا اور قیدی کو مسجد میں باندھنا
اريَ ِة ْال َمس ِْج ِد. ان ُش َر ْي ٌح يَْأ ُم ُر ْال َغ ِري َم َأ ْن يُحْ بَ َ
س ِإلَى َس ِ َو َك َ
قاضی شریح بن حارث( کندی کوفہ کے قاضی) رحمہ ہللا قرض دار کے متعلق حکم دیا کرتے تھے کہ اس$$ے مس$$جد
کے ستون سے باندھ دیا جائے۔
حدیث نمبر462 :
ْث ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاَ سِ $عي ُد ب ُْن َأبِي َسِ $عي ٍدَ ، سِ $م َعَ أبَ$ا هُ َريَْ $رةَ ، قَ$ا َل" :بَ َع َ
ث ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت بِ َرج ٍُل ِم ْن بَنِي َحنِيفَةَ $يُقَا ُل لَهُ ثُ َما َمةُ ب ُْن ُأثَ ٍ
ال ،فَ َربَطُ$$وهُ بِ َسِ $$
اريَ ٍة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ ْياًل قِبَ َل نَجْ ٍد ،فَ َجا َء ْ
النَّبِ ُّي َ
ب ِم َن ق ِإلَى نَ ْخٍ $ل قَِ $
$ري ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَ$$ا َلَ :أ ْ
طلِقُ$$وا $ثُ َما َم $ةَ ،فَ$$ا ْنطَلَ َ اري ْال َمس ِْج ِد ،فَ َخ َر َج ِإلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ
ِم ْن َس َو ِ
ْال َمس ِْج ِد فَا ْغتَ َس َل ،ثُ َّم َد َخ َل ْال َمس ِْج َد ،فَقَا َلَ :أ ْشهَ ُد َأ ْن اَل ِإلَهَ ِإاَّل هَّللا ُ َوَأ َّن ُم َح َّمدًا َرسُو ُل هَّللا ِ".
www.islamicurdubooks.com 370
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا مجھ س$$ے س$$عید
بن ابی سعید مقبری نے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کچھ س$$وار
نجد کی طرف بھیجے( جو تعداد میں تیس تھے)یہ لوگ بنو حنیفہ کے ایک شخص کو جس کا نام ثم$$امہ بن اث$$ال تھ$$ا
پکڑ کر الئے۔ انہوں نے اسے مسجد کے ایک ستون میں باندھ دیا۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم تش$$ریف الئے۔
اور( تیسرے روز ثمامہ کی نیک طبیعت دیکھ کر) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ثمامہ کو چھوڑ دو۔( رہ$$ائی
کے بعد) وہ مسجد نبوی سے قریب ایک کھجور کے باغ تک گئے۔ اور وہاں غسل کیا۔ پھ$$ر مس$$جد میں داخ$$ل ہ$$وئے
اور کہا«أشهد أن ال إله إال هللا وأن محمدا رسول هللا» میں گواہی دیتا ہوں کہ ہللا کے سوا ک$$وئی معب$$ود نہیں اور یہ کہ
محمد ہللا کے سچے رسول ہیں۔
ضى َو َغ ْي ِر ِه ْم:
س ِج ِد لِ ْل َم ْر َ
اب ا ْل َخ ْي َم ِة فِي ا ْل َم ْ
-77بَ ُ
باب :مسجد میں مریضوں وغیرہ کے لیے خیمہ لگانا
حدیث نمبر463 :
$ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ٌمَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت: َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ب ُْن يَحْ يَى ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن نُ َم ْيٍ $
ب، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ ْي َمةً فِي ْال َم ْس ِ $ج ِد لِيَ ُع$$و َدهُ ِم ْن قَِ $
$ري ٍ ب النَّبِ ُّي َ ق فِي اَأْل ْك َح ِل ،فَ َ
ض َر َ يب َس ْع ٌد يَ ْو َم ْال َخ ْن َد ِ
ص َ"ُأ ِ
ار ِإاَّل ال َّد ُم يَ ِسي ُل ِإلَ ْي ِه ْم ،فَقَالُوا :يَا َأ ْه َل ْال َخ ْي َم ِةَ ،م$$ا هَ َ $ذا الَّ ِذي يَْأتِينَ$$ا ِم ْن
فَلَ ْم يَ ُر ْعهُ ْمَ ،وفِي ْال َمس ِْج ِد َخ ْي َمةٌ ِم ْن بَنِي ِغفَ ٍ
قِبَلِ ُك ْم ؟ فَِإ َذا َس ْع ٌد يَ ْغ ُذو جُرْ ُحهُ َد ًما فَ َم َ
ات فِيهَا".
یحیی نے بیان کیا کہ کہا ہم سے عبدہللا بن نم$$یر نے کہ کہ$$ا ہم س$$ے ہش$$ام بن ع$$روہ نے اپ$$نے ب$$اپ
ٰ ہم سے زکریا بن
عروہ بن زبیر کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے آپ نے فرمایا کہ غ$$زوہ خن$$دق میں
سعد( رضی ہللا عنہ) کے بازو کی ایک رگ(اکحل) میں زخم آیا تھا۔ ان کے لیے نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
مسجد میں ایک خیمہ نصب کرا دیا تاکہ آپ قریب رہ کر ان کی دیکھ بھ$$ال کی$$ا ک$$ریں۔ مس$$جد ہی میں ب$نی غف$$ار کے
لوگوں کا بھی ایک خیمہ تھا۔ سعد رضی ہللا عنہ کے زخم کا خون( جو رگ سے بکثرت نکل رہا تھا) بہہ کر جب ان
کے خیمہ تک پہنچا تو وہ ڈر گئے۔ انہوں نے کہا کہ اے خیمہ والو! تمہاری طرف سے یہ کیس$$ا خ$$ون ہم$$ارے خیمہ
www.islamicurdubooks.com 371
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تک آ رہا ہے۔ پھر انہیں معلوم ہوا کہ یہ خون سعد رضی ہللا عنہ کے زخم سے بہہ رہ$$ا ہے۔ س$$عد رض$$ی ہللا عنہ ک$$ا
اسی زخم کی وجہ سے انتقال ہو گیا۔
س ِج ِد ِل ْل ِعلَّ ِة:
اب ِإد َْخا ِل ا ْلبَ ِعي ِر ِفي ا ْل َم ْ
-78بَ ُ
باب :ضرورت سے مسجد میں اونٹ لے جانا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى بَ ِع ٍ
ير. اف النَّبِ ُّي َ
س :طَ َ
َوقَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اپ$$نے اونٹ پ$$ر بیٹھ ک$$ر بیت ہللا ک$$ا
طواف کیا تھا۔
حدیث نمبر464 :
www.islamicurdubooks.com 372
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب:
-79بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر465 :
َحَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َع$$ا ُذ ب ُْن ِه َشٍ $ام ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ أبِيَ ، ع ْن قَتَ$$ا َدةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أنَسُ َ" ، أ َّن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي لَ ْيلَ ٍة ُم ْ
ظلِ َم ٍة َو َم َعهُ َما صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َخ َر َجا ِم ْن ِع ْن ِد النَّبِ ِّي َ َر ُجلَي ِْن ِم ْن َأصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ
اح ٌد َحتَّى َأتَى َأ ْهلَهُ".
اح ٍد ِم ْنهُ َما َو ِ ان بَي َْن َأ ْي ِدي ِه َما ،فَلَ َّما ا ْفتَ َرقَا َ
صا َر َم َع ُكلِّ َو ِ ِم ْث ُل ْال ِمصْ بَا َحي ِْن ي ِ
ُضيَئ ِ
ہم سے محمد بن مثنی نے بیان کیا انہوں نے کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا مجھ س$$ے م$$یرے
والد نے قتادہ کے واسطہ سے بیان کیا ،کہا ہم سے انس رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ دو شخص نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے پاس سے نکلے ،ایک عباد بن بش$$ر اور دوس$$رے ص$$احب م$$یرے خی$$ال کے مط$$ابق اس$$ید بن حض$$یر
تھے۔ رات تاریک تھی اور دونوں اصحاب کے پاس روشن چراغ کی ط$$رح ک$$وئی چ$$یز تھی جس س$$ے ان کے آگے
آگے روشنی پھیل رہی تھی پس جب وہ دونوں اصحاب ایک دوسرے سے جدا ہوئے تو ہر ایک کے ساتھ ایک ایک
چراغ رہ گیا جو گھر تک ساتھ رہا۔
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُلَ ْي ٌح ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و النَّ ْ
ضِ $رَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د ب ِْن ُحنَي ٍْنَ ، ع ْن ب ُْسِ $ر ب ِْن َسِ $عي ٍد، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِسنَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلِ :إ َّن هَّللا َ َخيَّ َر َع ْبدًا بَي َْن ال ُّد ْنيَا َوبَي َْن َما ِع ْنَ $$دهُ
ب النَّبِ ُّي ََع ْنَأبِي َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِريِّ ، قَا َلَ " :خطَ َ
الشْ $ي َخ ؟ ِإ ْن يَ ُك ِن هَّللا ُ
ت فِي نَ ْف ِس$يَ :م$$ا يُ ْب ِكي هََ $ذا َّ ضَ $ي هَّللا ُ َع ْن$هُ ،فَقُ ْل ُ ق َر ِ اختَا َر َما ِع ْن َد هَّللا ِ ،فَبَ َكى َأبُو بَ ْك ٍر الصِّ دِّي ُ
فَ ْ
$ان َأبُ$$و
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم هُ َو ْال َع ْب َدَ ،و َكَ $
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اختَا َر َما ِع ْن َد هَّللا ِ ،فَ َك َ
َخيَّ َر َع ْبدًا بَي َْن ال ُّد ْنيَا َوبَي َْن َما ِع ْن َدهُ فَ ْ
www.islamicurdubooks.com 373
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ت ُمتَّ ِخً $ذا َخلِياًل ِم ْن ي فِي صُحْ بَتِ ِه َو َمالِِ $ه َأبُ$$و بَ ْكٍ $
$رَ ،ولَ$ْ $و ُك ْن ُ ْكِ ،إ َّن َأ َم َّن النَّ ِ
اس َعلَ َّ بَ ْك ٍر َأ ْعلَ َمنَا ،قَا َل :يَا َأبَا بَ ْك ٍر اَل تَب ِ
ت َأبَا بَ ْك ٍرَ ،ولَ ِك ْن ُأ ُخ َّوةُ اِإْل ْساَل ِم َو َم َو َّدتُهُ اَل يَ ْبقَيَ َّن فِي ْال َمس ِْج ِد بَابٌ ِإاَّل ُس َّدِ ،إاَّل بَابُ َأبِي بَ ْك ٍر".
ُأ َّمتِي اَل تَّ َخ ْذ ُ
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے فلیح بن سلیمان نے ،کہا ہم سے ابونضر سالم بن ابی امیہ نے عبید
بن حنین کے واسطہ سے ،انہوں نے بسر بن سعید سے ،انہوں نے ابو سعید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے
تعالی نے اپ$$نے ایک بن$دے ک$و دنی$$ا
ٰ بیان کیا کہ ایک دفعہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے خطبہ میں فرمایا کہ ہللا
اور آخرت کے رہنے میں اختیار دیا( کہ وہ جس کو چاہے اختیار کرے)بندے نے وہ پس$ند کی$ا ج$$و ہللا کے پ$اس ہے
یعنی آخرت۔ یہ سن کر ابوبکر رضی ہللا عنہ رونے لگے ،میں نے اپنے دل میں کہا کہ اگر ہللا نے اپنے کسی بن$$دے
کو دنیا اور آخرت میں سے کسی کو اختیار کرنے کو کہا اور اس بندے نے آخرت پسند کر لی تو اس میں ان بزرگ
کے رونے کی کیا وجہ ہے۔ لیکن یہ بات تھی کہ بندے سے مراد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہی تھے اور اب$$وبکر
رضی ہللا عنہ ہم سب سے زیادہ ج$$اننے والے تھے۔ ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ان س$ے فرمایا۔ اب$$وبکر آپ
روئیے مت۔ اپنی صحبت اور اپنی دولت کے ذریعہ تمام لوگوں س$$ے زیادہ مجھ پ$$ر احس$$ان ک$$رنے والے آپ ہی ہیں
اور اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو بناتا۔ لیکن( جانی دوستی تو ہللا کے سوا کسی سے نہیں ہو س$$کتی) اس
کے بدلہ میں اسالم کی برادری اور دوستی کافی ہے۔ مسجد میں ابوبکر رض$$ی ہللا عنہ کی ط$$رف کے دروازے کے
سوا تمام دروازے بند کر دئیے جائیں۔
حدیث نمبر467 :
www.islamicurdubooks.com 374
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن محمد جعفی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے وہب بن جریر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے
یعلی بن حکیم سے س$$نا ،وہ عک$$رمہ س$$ے نق$$ل ک$$رتے
میرے باپ جریر بن حازم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا میں نے ٰ
تھے ،وہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے بی$$ان کی$$ا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اپ$$نے م$$رض
وفات میں باہر تشریف الئے۔ سر پہ پٹی بندھی ہوئی تھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم من$$بر پ$$ر بیٹھے ،ہللا کی حم$$د و ثن$$ا
کی اور فرمایا ،کوئی شخص بھی ایسا نہیں جس نے اب$$وبکر بن ابوقح$$افہ $س$$ے زیادہ مجھ پ$$ر اپ$$نی ج$$ان و م$$ال کے
ذریعہ احسان کیا ہو اور اگر میں کسی کو انسانوں میں سے جانی دوست بنات$$ا ت$$و اب$$وبکر( رض$$ی ہللا عنہ) ک$$و بنات$$ا۔
لیکن اسالم کا تعلق افضل ہے۔ دیکھو ابوبکر( رضی ہللا عنہ) کی کھڑکی چھوڑ کر اس مسجد کی تم$$ام کھڑکی$$اں بن$$د
کر دی جائیں۔
ق لِ ْل َك ْعبَ ِة َوا ْل َم َ
سا ِج ِد: اب اَأل ْب َوا ِ
ب َوا ْل َغلَ ِ -81بَ ُ
باب :کعبہ اور مساجد میں دروازے اور زنجیر رکھنا
ْج ،قَا َل :قَ$$ا َل لِي اب ُْن َأبِي ُملَ ْي َك $ةَ :يَ$$ا َع ْبَ $د قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :وقَا َل لِي َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ :ح َّدثَنَا ُس ْفيَ ُ
انَ ،ع ْن اب ِْن ُج َري ٍ
س َوَأ ْب َوابَهَا"$
اج َد اب ِْن َعبَّا ٍ ْال َملِ ِك" ،لَ ْو َرَأي َ
ْت َم َس ِ
ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) نے کہا مجھ سے عبدہللا بن محم$$د مس$$ندی نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے س$$فیان بن ع$$یینہ نے
عبدالملک ابن جریج کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ س$$ے ابن ابی ملیکہ نے کہ$$ا کہ اے عب$$دالملک!
اگر تم ابن عباس رضی ہللا عنہما کی مساجد اور ان کے دروازوں کو دیکھتے۔
حدیث نمبر468 :
ُّوبَ ، ع ْن نَ$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ي $انَ ، وقُتَ ْيبَ$ةُ ب ُْن َسِ $عي ٍد ، قَ$ااَل َ :حَّ $دثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْنَ أي َ َح َّدثَنَاَ أبُ$و النُّ ْع َم ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َمَ ،وبِاَل لٌ، $ان ب َْن طَ ْل َح $ةَ فَفَتَ َح ْالبَ َ
$اب ،فََ $د َخ َل النَّبِ ُّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ ِد َم َم َّكةَ ،فََ $د َعا ُع ْث َم َ
َ
www.islamicurdubooks.com 375
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ت فَ َس َ$أ ْل ُ
ت ث فِي ِه َسا َعةً ،ثُ َّم َخ َرجُوا ،قَ$$ا َل اب ُْن ُع َمَ $ر :فَبَ َ $درْ ُ ق ْالبَ َ
اب فَلَبِ َ َوُأ َسا َمةُ ب ُْن َز ْي ٍدَ ،و ُع ْث َم ُ
ان ب ُْن طَ ْل َحةَ ،ثُ َّم َأ ْغلَ َ
ي َأ ْن َأ ْسَألَهُ َك ْم َ
صلَّى". ت :فِي َأيٍّ ،قَا َل :بَي َْن ،قَا َل اب ُْن ُع َم َر :فَ َذهَ َ
ب َعلَ َّ صلَّى فِي ِه ،فَقُ ْل ُ
بِاَل اًل ،فَقَا َلَ :
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل اور ق$$تیبہ بن س$$عید نے بی$$ان کی$$ا کہ ہم س$$ے حم$$اد بن زید نے ایوب س$$ختیانی کے
واسطہ س$$ے ،انہ$$وں نے ن$$افع س$$ے ،انہ$$وں نے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم جب مکہ تشریف الئے( اور مکہ فتح ہوا) تو آپ نے عثم$$ان بن طلحہ رض$$ی ہللا عنہ ک$$و بلوایا۔( ج$$و کعبہ کے
متولی ،چابی بردار تھے) انہوں نے دروازہ کھوال تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ، بالل ،اسامہ بن زید اور عثم$$ان
بن طلحہ چاروں اندر تشریف لے گئے۔ پھر دروازہ بند کر دیا گیا اور وہاں تھوڑی دیر ت$$ک ٹھہ$$ر ک$$ر ب$$اہر آئے۔ ابن
عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میں نے جلدی سے آگے ب$$ڑھ ک$$ر بالل س$ے پوچھا( کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے کعبہ کے اندر کیا کیا) انہوں نے بتایا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے ان$در نم$$از پ$$ڑھی تھی۔ میں نے
پوچھا کس جگہ؟ $کہا کہ دونوں ستونوں کے درمیان۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ یہ پوچھن$$ا مجھے
یاد نہ رہا کہ آپ نے کتنی رکعتیں پڑھی تھیں۔
ش ِر ِك ا ْل َم ْ
س ِج َد: اب د ُُخو ِل ا ْل ُم ْ
-82بَ ُ
باب :مشرک کا مسجد میں داخل ہونا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر469 :
ص$لَّى ْثَ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن َأبِي َس ِعي ٍدَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ أبَا هُ َر ْيَ $رةَ ، يَقُ$$ولُ" :بَ َع َ
ث َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ُ$ل ِم ْن بَنِي َحنِيفَ$ةَ ،يُقَ$ا ُل لَ$هُ :ثُ َما َم $ةُ ب ُْن ُأثَ ٍ
$ال ،فَ َربَطُ$وهُ بِ َسِ $
اريَ ٍة ِم ْن هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َخ ْياًل قِبََ $ل نَجٍْ $د ،فَ َج$ا َء ْ
ت بِ َرج ٍ
اري ْال َمس ِْج ِد". َس َو ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن س$$عد نے س$$عید بن ابی س$$عید مق$$بری کے واس$$طہ
سے بیان کیا انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کچھ س$$واروں ک$$و نج$$د
کی طرف بھیجا تھا۔ وہ لوگ بنو حنیفہ کے ایک شخص ثمامہ بن اثال کو( بطور جنگی قی$$دی) پک$$ڑ الئے اور مس$$جد
میں ایک ستون سے باندھ دیا۔
www.islamicurdubooks.com 376
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اج ِد:
س ِت فِي ا ْل َم َ اب َر ْف ِع ال َّ
ص ْو ِ -83بَ ُ
باب :مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر470 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال ُج َع ْي ُد ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ، قَا َلَ :حَّ $دثَنِي يَ ِزي ُ $د ب ُْن
ت ،فَِ$إ َذا ُع َمُ $ر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب، ت قَاِئ ًما فِي ْال َمس ِْج ِد فَ َح َ
ص$بَنِي َر ُجٌ $ل فَنَظَ$$رْ ُ ب ب ِْن يَ ِزي َد ، قَا َلُ :ك ْن ُ ُخ َ
ص ْيفَةََ ، ع ْن السَّاِئ ِ
فَقَا َلْ :اذهَبْ فَْأتِنِي بِهَ َذي ِْن ،فَ ِجْئتُهُ بِ ِه َما ،قَا َلَ :م ْن َأ ْنتُ َما َأ ْو ِم ْن َأي َْن َأ ْنتُ َما ؟ قَااَل ِ :م ْن َأ ْهِ $
$ل الطَّاِئ ِ
ف ،قَ$$ا َل" :لَ$ْ $و ُك ْنتُ َم$$ا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". ان َأصْ َواتَ ُك َما فِي َمس ِْج ِد َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ِم ْن َأ ْه ِل ْالبَلَ ِد َأَل ْو َج ْعتُ ُك َما تَرْ فَ َع ِ
یحیی بن سعید قط$$ان نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا بن جعفر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
کہا کہ ہم سے جعید بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،انہ$وں نے کہ$ا مجھ س$ے یزید بن خص$یفہ نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے
سائب بن یزید سے بیان کیا ،انہوں نے بیان کیا کہ میں مسجد نبوی میں کھڑا ہوا تھا ،کسی نے میری ط$$رف کنک$$ری
پھینکی۔ میں نے جو نظر اٹھائی تو دیکھا کہ عمر بن خطاب $رضی ہللا عنہ سامنے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ س$$امنے
جو دو شخص ہیں انہیں میرے پاس بال کر الؤ۔ میں بال الیا۔ آپ نے پوچھ$ا کہ تمہ$$ارا تعل$ق کس ق$بیلہ س$ے ہے یا یہ
فرمایا کہ تم کہاں رہتے ہو؟ انہ$$وں نے بتایا کہ ہم ط$$ائف کے رہ$$نے والے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ اگ$$ر تم م$$دینہ کے
ہوتے تو میں تمہیں سزا دئیے بغیر نہ چھوڑتا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی مسجد میں آواز اونچی کرتے ہو؟
حدیث نمبر471 :
ب ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِي يُونُسُ ب ُْن يَ ِزي َ $دَ ، ع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍ
بَ ، حَّ $دثَنِيَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َك ْع ِ
ب َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه ضى اب َْن َأبِي َح ْد َر ٍد َد ْينًا لَهُ َعلَ ْي ِه فِي َع ْه ِد َر ُس ِ $
ول هَّللا ِ َ ْب ب َْن َمالِ ٍكَ أ ْخبَ َرهَُ ،أنَّهُ تَقَا َ
ب ِْن َمالِ ٍكَ ، أ َّنَ كع َ
ت َأصْ َواتُهُ َما َحتَّى َس ِم َعهَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي بَ ْيتِ ِه" ،فَ َخ َر َج ِإلَ ْي ِه َما َو َسلَّ َم فِي ْال َمس ِْج ِد ،فَارْ تَفَ َع ْ
ْب ب َْن َمالِ ٍك ،قَا َل :يَا َكعْبُ ،قَا َل :لَبَّ ْي َ $
ك يَ$$ا ف حُجْ َرتِ ِه َونَا َدى يَا َكع َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى َك َش َ
ف ِسجْ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 377
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد: ق َوا ْل ُجلُو ِ
اب ا ْل ِحلَ ِ
-84بَ ُ
باب :مسجد میں حلقہ باندھ کر بیٹھنا اور یوں ہی بیٹھنا
حدیث نمبر472 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال ُمفَض َِّلَ ، ع ْنُ عبَ ْيُ $د هَّللا َِ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلَ :سَ$أ َل َر ُجٌ $ل النَّبِ َّ
ي
ص$لَّى الصْ $ب َح َ$ل ؟ قَ$$ا َلَ " :م ْثنَى َم ْثنَى ،فَِ$إ َذا َخ ِشَ $ي ُّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو َعلَى ْال ِم ْنبَ ِرَ ،ما تَ َرى فِي َ
صاَل ِة اللَّ ْيِ $ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َأ َمَ $ر ص$اَل تِ ُك ْم ِو ْت$رًا ،فَِ$إ َّن النَّبِ َّ
ي َ آخ َر َ صلَّىَ ،وِإنَّهُ َك َ
ان يَقُولُ :اجْ َعلُوا ِ اح َدةً فََأ ْوتَ َر ْ
ت لَهُ َما َ َو ِ
بِ ِه".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ کہا ہم سے بشر بن مفض$$ل نے عبی$دہللا بن عم$$ر س$ے ،انہ$وں نے ن$$افع س$ے،
انہ$$وں نے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے کہ ایک ش$$خص نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
پوچھا( جبکہ) اس وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر تھے کہ رات کی نماز( یع$$نی تہج$$د) کس ط$$رح پڑھنے کے
www.islamicurdubooks.com 378
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لیے آپ فرماتے ہیں؟ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو دو رکعت ک$$ر کے پ$$ڑھ اور جب ص$$بح ق$$ریب ہ$$ونے
لگے تو ایک رکعت پڑھ لے۔ یہ ایک رکعت اس ساری نماز کو طاق بنا دے گی اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم فرمایا
کرتے تھے کہ رات کی آخری نماز کو طاق رکھا کرو کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا۔
حدیث نمبر473 :
ُّوبَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، أ َّن َر ُجاًل َجا َء ِإلَى النَّبِ ِّي َ
ص $لَّى هَّللا ُ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُدَ ، ع ْنَ أي َ
َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
الصْ $ب َح فََ$أ ْوتِرْ بِ َو ِ
احَ $د ٍة تُ$$وتِ ُر صاَل ةُ اللَّي ِْل ؟ فَقَا َلَ " :م ْثنَى َم ْثنَى ،فَِإ َذا َخ ِشَ $
يت ُّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو يَ ْخطُبُ ،فَقَا َلَ :كي َ
ْف َ
يرَ : ح َّدثَنِيُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، أ َّن اب َْن ُع َم َرَ حَّ $دثَهُ ْمَ ،أ َّن َر ُجاًل نَ$$ا َدى النَّبِ َّ
ي ْت" ،قَا َلْ ال َولِي ُد ب ُْن َكثِ ٍصلَّي َ ك َما قَ ْد َ لَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو فِي ْال َمس ِْج ِد.
َ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا کہ کہا ہم سے حماد بن زید نے ،انہوں نے ایوب سختیانی س$$ے ،انہ$$وں
نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ ایک شخص نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر $ہوا۔ آپ ص$$لی
ہللا علیہ وس$$$لم اس وقت خطبہ دے رہے تھے آنے والے نے پوچھ$$$ا کہ رات کی نم$$$از کس ط$$$رح پ$$$ڑھی ج$$$ائے؟
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا دو دو رکعت پھر جب طلوع صبح صادق کا اندیشہ ہو تو ایک رکعت وتر کی پ$$ڑھ
لے تاکہ تو نے جو نماز پڑھی ہے اسے یہ رکعت طاق بنا دے اور امام بخاری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ ولید بن کث$$یر
نے کہا کہ مجھ سے عبیدہللا بن عبدہللا عمری نے بیان کیا ،عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم$$ا نے ان س$$ے بی$$ان کی$$ا کہ
ایک شخص نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو آواز دی جب کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم مس$$جد میں تش$$ریف فرم$$ا
تھے۔
www.islamicurdubooks.com 379
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر474 :
ق ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي طَ ْل َحةََ ، أ َّنَ أبَ$$ا ُمَّ $رةََ مْ $
$ولَى َعقِ ِ
يل ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنِ إ ْس َحا َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْال َم ْسِ $ج ِد ،فََأ ْقبََ $ل ثَاَل ثَ$ةُ
ب َأ ْخبَ َرهَُ ،ع ْنَ أبِي َواقِ ٍد اللَّ ْيثِ ِّي ، قَا َل :بَ ْينَ َما َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب ِْن َأبِي طَالِ ٍ
سَ ،وَأ َّما اآْل َخُ $$ر اح ٌد ،فََأ َّما َأ َح ُدهُ َما فَ َرَأى فُرْ َجةً فَ َجلَ َ ب َو ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َذهَ َ
ُول هَّللا ِ َ
ان ِإلَى َرس ِ نَفَ ٍر ،فََأ ْقبَ َل ْاثنَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ" :أاَل ُأ ْخبِ ُر ُك ْم َع ِن الثَّاَل ثَ ِةَ ،أ َّما َأ َح ُدهُ ْم فََ$$أ َوى ِإلَى هَّللا ِس َخ ْلفَهُ ْم ،فَلَ َّما فَ َر َغ َرسُو ُل هَّللا ِ َ فَ َجلَ َ
ض فََأ ْع َر َ
ض هَّللا ُ َع ْنهُ". فَآ َواهُ هَّللا َُ ،وَأ َّما اآْل َخ ُر فَا ْستَحْ يَا فَا ْستَحْ يَا هَّللا ُ ِم ْنهَُ ،وَأ َّما اآْل َخ ُر فََأ ْع َر َ
ہم س$$ے عب$$دہللا بن یوس$$ف نے بی$$ان کی$$ا کہ کہ$$ا ہمیں ام$$ام مال$$ک نے خ$$بر دی اس$$حاق بن عب$$دہللا ابن ابی طلحہ کے
واسطے سے کہ عقیل بن ابی طالب کے غالم ابومرہ نے انہیں خبر دی ابوواق$$د لی$$ثی ح$$ارث بن ع$$وف ص$$حابی کے
واسطہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ تین آدمی باہر سے
آئے۔ دو تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی مجلس میں حاضری کی غرض سے آگے ب$$ڑھے لیکن تیس$$را چال گی$$ا۔
ان دو میں سے ایک نے درمیان میں خالی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا۔ دوسرا شخص پیچھے بیٹھ گیا اور تیسرا تو
واپس ہی جا رہا تھا۔ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم وعظ سے فارغ ہوئے تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
کیا میں تمہیں ان تینوں کے متعلق ایک ب$$ات نہ بت$$اؤں۔ ایک ش$$خص ت$$و ہللا کی ط$$رف بڑھا اور ہللا نے اس$$ے جگہ
دی( یعنی پہال شخص) رہا دوسرا تو اس نے( لوگ$$وں میں گھس$$نے س$$ے) ش$$رم کی ،ہللا نے بھی اس س$$ے ش$$رم کی،
تیسرے نے منہ پھیر لیا۔ اس لیے ہللا نے بھی اس کی طرف سے منہ پھیر لیا۔
بَ ، ع ْنَ عبَّا ِد ب ِْن تَ ِم ٍيمَ ، ع ْنَ ع ِّم ِهَ" ، أنَّهُ َرَأى َر ُس $و َل هَّللا ِ
$كَ ، ع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍَحَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َم ْس $لَ َمةََ ، ع ْنَ مالٍِ $
اضعًا ِإحْ َدى ِرجْ لَ ْي ِه َعلَى اُأْل ْخ َرى"َ ،و َع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍ
بَ ، ع ْنَ س ِ $عي ِد ب ِْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُم ْستَ ْلقِيًا فِي ْال َمس ِْج ِد َو َِ
ك. انُ ع َم ُرَ و ُع ْث َم ُ
ان يَ ْف َعاَل ِن َذلِ َ ب ، قَا َلَ :ك َ ْال ُم َسيِّ ِ
www.islamicurdubooks.com 380
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک کے واسطہ سے ،انہوں نے ابن شہاب زہری س$$ے ،انہ$$وں نے
عباد بن تمیم سے ،انہوں نے اپنے چچا( $عبدہللا بن زید بن عاص$$م م$$ازنی رض$$ی ہللا عنہ) س$$ے کہ انھ$$وں نے رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو چت لیٹے ہوئے دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپن$$ا ایک پ$$اؤں دوس$$رے پ$$ر رکھے ہ$$وئے
تھے۔ ابن شہاب زہری س$ے م$$روی ہے ،وہ س$عید بن مس$یب س$ے روایت ک$رتے ہیں کہ عم$ر اور عثم$$ان رض$ی ہللا
عنہما بھی اسی طرح لیٹتے تھے۔
ض َر ٍر بِالنَّا ِ
س: س ِج ِد يَ ُكونُ فِي الطَّ ِر ِ
يق ِمنْ َغ ْي ِر َ اب ا ْل َم ْ
-86بَ ُ
باب :عام راستوں پر مسجد بنانا جب کہ کسی کو اس سے نقصان نہ پہنچے ( جائز ہے )
َوبِ ِه قَا َل ْال َح َس ُنَ ،وَأيُّوبُ َو َمالِ ٌ
ك.
ٰ
(بصری) اور ایوب اور امام مالک رحمہ ہللا نے بھی یہی کہا ہے۔اور امام حسن
حدیث نمبر476 :
ب ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َ $رنِيُ ع$$رْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ $
$ر، $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ $
$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍ َحَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ $
ِّينَ ،ولَ ْم يَ ُمَّ $ر َعلَ ْينَ$$ا يَ$ْ $و ٌم ِإاَّل ي ِإاَّل َوهُ َما يَ ِدينَ ِ
ان الد َ ت" :لَ ْم َأ ْعقِلْ َأبَ َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَالَ َْأ َّنَ عاِئ َشةَ َز ْو َج النَّبِ ِّي َ
ار ِه،ار بُ ْك َرةً َو َع ِشيَّةً ،ثُ َّم بَ َدا َأِلبِي بَ ْك ٍر فَا ْبتَنَى َمس ِْجدًا بِفِنَ$$ا ِء َد ِ يَْأتِينَا فِي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم طَ َرفَ ِي النَّهَ ِ
ان َأبُ$$و بَ ْكٍ $
$ر ُون ِإلَ ْي ِهَ ،و َك َ ين َوَأ ْبنَاُؤ هُ ْم يَ ْع َجب َ
ُون ِم ْنهُ َويَ ْنظُر َ ف َعلَ ْي ِه نِ َسا ُء ْال ُم ْش ِر ِك َ
آن ،فَيَقِ ُ صلِّي فِي ِه َويَ ْق َرُأ ْالقُرْ َ ان يُ َ فَ َك َ
ين". ش ِم َن ْال ُم ْش ِر ِك َ
اف قُ َر ْي ٍ ك َأ ْش َر َآن ،فََأ ْف َز َع َذلِ َ ك َع ْينَ ْي ِه ِإ َذا قَ َرَأ ْالقُرْ َ
َر ُجاًل بَ َّكا ًء اَل يَ ْملِ ُ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے عقیل کے واسطہ سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے
ٰ ہم سے
ابن شہاب زہری سے ،انہوں نے کہا مجھے عروہ بن زبیر نے خبر دی کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی زوجہ
مطہرہ ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا نے بتالیا کہ میں نے جب سے ہوش سنبھاال تو اپ$نے م$$اں ب$$اپ ک$$و مس$$لمان
ہی پایا اور ہم پر کوئی دن ایسا نہیں گزرا جس میں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم ص$$بح و ش$$ام دن کے دون$$وں وقت
www.islamicurdubooks.com 381
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہمارے گھر تشریف نہ الئے ہوں۔ پھر ابوبکر رضی ہللا عنہ کی سمجھ میں ایک ت$رکیب آئی ت$و انہ$وں نے گھ$ر کے
سامنے ایک مسجد بنا لی ،وہ اس میں نماز پڑھتے اور ق$$رآن مجی$$د کی تالوت ک$$رتے۔ مش$$رکین کی ع$$ورتیں اور ان
کے بچے وہاں تعجب سے سنتے اور کھڑے ہو جاتے اور آپ کی طرف دیکھتے رہتے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ بڑے
رونے والے آدمی تھے۔ جب قرآن کریم پڑھتے تو آنسوؤں پر قابو نہ رہت$$ا ،ق$$ریش کے مش$$رک س$$ردار اس ص$$ورت
حال سے گھبرا گئے۔
وق:
س ِ صالَ ِة فِي َم ْ
س ِج ِد ال ُّ اب ال َّ
-87بَ ُ
باب :بازار کی مسجد میں نماز پڑھنا
ق َعلَ ْي ِه ُم ْالبَابُ . صلَّى اب ُْن َع ْو ٍن فِي َمس ِْج ٍد فِي َد ٍ
ار يُ ْغلَ ُ َو َ
اور عبدہللا بن عون نے ایک ایسے گھر کی مسجد میں نماز پڑھی جس کے دروازے عام لوگ$وں پ$$ر بن$د ک$ئے گ$ئے
تھے۔
حدیث نمبر477 :
www.islamicurdubooks.com 382
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ثواب زیادہ ملتا ہے۔ کیونکہ جب کوئی شخص تم میں سے وضو کرے اور اس کے آداب کا لحاظ $رکھے پھ$$ر مس$$جد
تعالی ایک درجہ اس ک$$ا بلن$د کرت$$ا ہے اور ایک گن$اہ
ٰ میں صرف نماز کی غرض سے آئے تو اس کے ہر قدم پر ہللا
اس سے معاف کرتا ہے۔ اس طرح وہ مسجد کے اندر آئے گا۔ مسجد میں آنے کے بعد جب تک نماز کے انتظ$$ار میں
رہے گا۔ اسے نماز ہی کی حالت میں شمار کیا جائے گا اور جب تک اس جگہ بیٹھا رہے جہ$$اں اس نے نم$$از پ$$ڑھی
ہے تو فرشتے اس کے لیے رحمت خداون$دی کی دع$$ائیں ک$$رتے ہیں« اللهم اغف$$ر ل$$ه ،اللهم ارحم$$ه» اے ہللا! اس ک$$و
بخش دے ،اے ہللا! اس پر رحم کر۔ جب تک کہ ریح خارج $کر کے( وہ فرشتوں کو) تکلیف نہ دے۔
ك اصٌ $مَ ، حَّ $دثَنَاَ واقٌِ $دَ ، ع ِنَ أبِي ِهَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ $رَ أ ْو اب ِْن َع ْمٍ $
$روَ ،
"ش$بَ َ َح َّدثَنَاَ حا ِم ُد ب ُْن ُع َم َرَ ، ع ْن بِ ْش ٍرَ ح َّدثَنَاَ ع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ َ
صابِ َعهُ". النَّبِ ُّي َ
ہم سے حامد بن عمر نے بشر بن مفضل کے واسطہ سے بیان کیا ،کہا ہم سے عاصم بن محمد نے ،کہا ہم س$$ے واق$$د
بن محمد نے اپنے باپ محمد بن زید کے واسطہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمر یا عبدہللا بن عمرو بن ع$$اص رض$$ی
ہللا عنہم سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے میں داخل کیا۔
حدیث نمبر480 :
www.islamicurdubooks.com 383
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور عاصم بن علی نے کہا ،ہم سے عاصم بن محمد نے بیان کیا کہ میں نے اس ح$دیث ک$و اپ$نے ب$اپ محم$د بن زید
سے سنا۔ لیکن مجھے حدیث یاد نہیں رہی تھی۔ تو میرے بھائی واقد نے اس کو درستی سے اپ$$نے ب$$اپ س$$ے روایت
ک$$ر کے مجھے بتایا۔ وہ کہ$$تے ہیں کہ عب$$دہللا بن عم$$رو بن ع$$اص رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ عبدہللا بن عم$$رو تمہ$$ارا کی$$ا ح$$ال ہ$و گ$$ا جب تم ب$$رے لوگ$$وں میں رہ ج$$اؤ گے اس ط$$رح ( یع$نی
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ میں کر کے دکھالئیں)۔
حدیث نمبر481 :
انَ ، ع ْنَ أبِي بُرْ َدةَ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي بُ$$رْ َدةََ ع ْنَ جِّ $د ِهَ ، ع ْنَ أبِي ُم َ
وس $ى، َح َّدثَنَاَ خاَّل ُد ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ك َأ َ
صابِ َعهُ". ضهُ بَ ْعضًاَ ،و َشبَّ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َّن ْال ُمْؤ ِم َن لِ ْل ُمْؤ ِم ِن َك ْالبُ ْنيَ ِ
ان يَ ُش ُّد بَ ْع ُ َع ِن النَّبِ ِّي َ
یحیی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان ثوری نے ابی بردہ بن عبدہللا بن ابی بردہ سے ،انہوں نے اپنے
ٰ ہم سے خالد بن
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ سے۔ انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
ٰ دادا( ابوبردہ) سے ،انہوں نے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اس کا ایک حصہ
دوسرے حصہ ک$و ق$$وت پہنچات$$ا ہے۔ اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ایک ہ$$اتھ کی انگلی$$وں ک$و دوس$$رے ہ$$اتھ کی
انگلیوں میں داخل کیا۔
حدیث نمبر482 :
www.islamicurdubooks.com 384
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صاَل ةُ َوفِي ْالقَ ْو ِم َأبُو بَ ْك ٍر َو ُع َمرُ ،فَهَابَا َأ ْن يُ َكلِّ َماهُ َوفِي ْالقَ ْو ِم َر ُج ٌل فِي يَ َد ْي ِه طُ$$و ٌل يُقَ$$ا ُل
ت ال َّ ْال َمس ِْج ِد ،فَقَالُوا :قَ ُ
ص َر ِ
ص$رْ ،فَقَ$$ا َلَ :أ َك َم$$ا يَقُ$$و ُل ُذو الص$اَل ةُ ؟ ،قَ$$ا َل :لَ ْم َأ ْن َ
س َولَ ْم تُ ْق َ ت َّ يت َأ ْم قَ ُ
صَ $ر ِ لَهُ ُذو ْاليَ َدي ِْن ،قَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،أنَ ِس َ
ط َو َل ،ثُ َّم َرفَ َ $ع َرْأ َس $هُ َو َكبَّ َر ،ثُ َّم ك ،ثُ َّم َسلَّ َم ،ثُ َّم َكبَّ َر َو َس َج َد ِم ْث َل ُسجُو ِد ِه َأ ْو َأ ْ
صلَّى َما تَ َر َ ْاليَ َدي ِْن ،فَقَالُوا :نَ َع ْم ،فَتَقَ َّد َم فَ َ
ُص $ي ٍْن، ان ب َْن ح َ ت َأ َّن ِع ْم َر َ ط َو َل ،ثُ َّم َرفَ َع َرْأ َسهُ َو َكبَّ َر ،فَ ُربَّ َما َسَألُوهُ ثُ َّم َسلَّ َم فَيَقُولُ :نُبِّْئ ُ
َكبَّ َر َو َس َج َد ِم ْث َل ُسجُو ِد ِه َأ ْو َأ ْ
www.islamicurdubooks.com 385
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ " :رَأ ْيتُ َس$$الِ َم َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َأبِي بَ ْك ٍر ْال ُمقَ َّد ِم ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا فُ َ
ض ْي ُل ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
ص $لَّى هَّللا ُ صلِّي فِيهَ$$اَ ،وَأنَّهُ َرَأى النَّبِ َّ
ي َ ِّث َأ َّنَ أبَاهَُ ك َ
ان يُ َ صلِّي فِيهَاَ ،ويُ َحد ُ ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ يَتَ َحرَّى َأ َما ِك َن ِم َن الطَّ ِر ِ
يق فَيُ َ
ك اَأْل ْم ِكنَِ $ةَ ،و َسَ$أ ْل ُ
ت ُص$لِّي فِي تِ ْلَ $ ك اَأْل ْم ِكنَ ِة"َ ،و َح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، أنَّهُ َكَ $
$ان ي َ صلِّي فِي تِ ْل َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ق نَافِعًا فِي اَأْل ْم ِكنَ ِة ُكلِّهَاِ ،إاَّل َأنَّهُ َما ْ
اختَلَفَا فِي َمس ِْج ٍد بِ َش َر ِ
ف الر َّْو َحا ِء. َسالِ ًما فَاَل َأ ْعلَ ُمهُ ِإاَّل َوافَ َ
$ی بن عقبہ نے ،کہ$$ا
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے ،کہ$$ا ہم س$$ے موسٰ $
میں نے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کو دیکھا کہ وہ( مدینہ سے مکہ تک) راستے میں ک$$ئی جگہ$$وں ک$$و
ڈھونڈھ کر وہاں نماز پڑھتے اور کہتے کہ ان کے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما بھی ان مقامات پر نماز پڑھا
$ی
کرتے تھے۔ اور انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ان مقامات $پر نماز پڑھتے ہوئے دیکھ$$ا ہے اور موسٰ $
بن عقبہ نے کہا کہ مجھ سے نافع نے ابن عمر رضی ہللا عنہما کے متعلق بی$ان کی$$ا کہ وہ ان مقام$ات $پ$$ر نم$از پڑھا
کرتے تھے۔ اور میں نے سالم سے پوچھا تو مجھے خ$$وب یاد ہے کہ انہ$$وں نے بھی ن$$افع کے بی$$ان کے مط$$ابق ہی
تمام مقامات کا ذکر کیا۔ فقط مقام شرف روحاء کی مسجد کے متعلق دونوں نے اختالف کیا۔
حدیث نمبر484 :
اض ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، أنَّ َعبَْ $د
َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ْال ِح َزا ِم ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
ين َح َّج تَحْ َ
ت $ز ُل بِِ $ذي ْال ُحلَ ْيفَِ $ة ِح َ
ين يَ ْعتَ ِمُ $ر َوفِي َح َّجتِِ $ه ِح َ ان يَ ْنِ $ هَّللا َِ أ ْخبَ َرهَُ" ،أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
يق َأ ْو َحجٍّ َأ ْو ُع ْم َر ٍة هَبَطَ
ك الطَّ ِر ِ
ان فِي تِ ْل َ ض ِع ْال َمس ِْج ِد الَّ ِذي بِ ِذي ْال ُحلَ ْيفَ ِةَ ،و َك َ
ان ِإ َذا َر َج َع ِم ْن َغ ْز ٍو َك َ َس ُم َر ٍة فِي َم ْو ِ
www.islamicurdubooks.com 386
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ُص$بِ َحَّس ،ثَ َّم َحتَّى ي ْ ير ْالَ $وا ِدي َّ
الش$رْ قِيَّ ِة فَ َع $ر َ ط َح$$ا ِء الَّتِي َعلَى َش$فِ ِ ط ِن َوا ٍد َأنَا َخ بِ ْالبَ ْ
ط ِن َوا ٍد ،فَِإ َذا ظَهَ َر ِم ْن بَ ْ ِم ْن بَ ْ
صلِّي َع ْب ُد هَّللا ِ ِع ْن َدهُ فِي بَ ْ
طنِِ $$ه ْس ِع ْن َد ْال َمس ِْج ِد الَّ ِذي بِ ِح َجا َر ٍة َواَل َعلَى اَأْل َك َم ِة الَّتِي َعلَ ْيهَا ْال َمس ِْج ُد َك َ
ان ،ثَ َّم َخلِي ٌج يُ َ لَي َ
$ان ك ْال َم َكَ $
$ان الَّ ِذي َكَ $ صلِّي فَ َد َحا ال َّس ْي ُل فِي ِه بِ ْالبَ ْ
ط َح$$ا ِء َحتَّى َدفَ َن َذلَِ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثَ َّم يُ َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ُكثُبٌ َك َ
َع ْب ُد هَّللا ِ يُ َ
صلِّي فِي ِه.
$ی بن عقبہ نے ن$$افع
ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،کہا ہم س$$ے انس بن عی$$اض نے ،کہ$$ا ہم س$$ے موسٰ $
سے ،ان کو عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب عم$$رہ کے قص$$د س$$ے
تشریف لے گئے اور حجۃ الوداع کے م$$وقعہ پ$$ر جب حج کے ل$$یے نکلے ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ذوالحلیفہ
میں قیام فرمایا۔ ذوالحلیفہ کی مسجد کے قریب آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ایک بب$$ول کے درخت کے نیچے ات$$رے اور
جب آپ کسی جہاد سے واپس ہوتے اور راستہ ذوالحلیفہ سے ہو کر گزرتا یا حج یا عمرہ س$$ے واپس$$ی ہ$$وتی ت$$و آپ
وادی عتیق کے نشیبی عالقہ میں اترتے ،پھر جب وادی کے نشیب سے اوپ$$ر چڑھتے ت$$و وادی کے ب$$االئی کن$$ارے
کے اس مشرقی حصہ پر پڑاؤ ہوتا جہاں کنکریوں اور ریت کا کشادہ ناال ہے۔( یعنی بطحاء میں) یہ$$اں آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم رات کو صبح تک آرام فرماتے۔ یہ مقام اس مس$$جد کے ق$$ریب نہیں ہے ج$$و پتھ$$روں کی ب$$نی ہے ،آپ اس
ٹیلے پر بھی نہیں ہوتے جس پر مسجد بنی ہوئی ہے۔ وہاں ایک گہرا نالہ تھ$$ا عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا وہیں
نماز پڑھتے۔ اس کے نشیب میں ریت کے ٹیلے تھے اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم وہاں نماز پڑھا ک$$رتے تھے۔
کنکریوں اور ریت کے کشادہ نالہ کی طرف سے سیالب نے آ کر اس جگہ کے آثار و نشانات کو پاٹ دیا ہے ،جہاں
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نماز پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر485 :
ون ْال َم ْسِ $$ج ِد الَّ ِذي ْث ْال َمس ِْج ُد ال َّ
ص ِغي ُر الَّ ِذي ُد َ صلَّى َحي ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َوَأ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهَُ ،أ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،يَقُ$$ولُ :ثَ َّم َع ْن
ص$لَّى فِي ِه النَّبِ ُّي َ ان َع ْب ُد هَّللا ِ يَ ْعلَ ُم ْال َم َك َ
ان الَّ ِذي َك َ
ان َ ف الر َّْو َحا ِءَ ،وقَ ْد َك َ
بِ َش َر ِ
$ق ْاليُ ْمنَى َوَأ ْن َ
ت َذا ِهبٌ ِإلَى َم َّكةَ بَ ْينَ$هُ َوبَي َْن ك ْال َم ْسِ $ج ُد َعلَى َحافَِ $ة الطَّ ِريِ $ ين تَقُو ُم فِي ْال َمس ِْج ِد تُ َ
صلِّيَ ،و َذلَِ $ ك ِح َ
يَ ِمينِ َ
ْال َمس ِْج ِد اَأْل ْكبَ ِر َر ْميَةٌ بِ َح َج ٍر َأ ْو نَحْ ُو َذلِ َ
ك.
www.islamicurdubooks.com 387
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے یہ بھی بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس جگہ نم$$از
پڑھی جہاں اب شرف روحاء کی مسجد کے قریب ایک چھوٹی مسجد ہے ،عبدہللا بن عمر رض$$ی ہللا عنہم$$ا اس جگہ
کی نشاندہی کرتے تھے جہاں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پ$ڑھی تھی۔ کہ$تے تھے کہ یہ$اں تمہ$ارے دائیں
طرف جب تم مسجد میں( قبلہ رو ہو کر) نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے ہو۔ جب تم( مدینہ سے) مکہ جاؤ ت$$و یہ
چھوٹی سی مسجد راستے کے دائیں ج$$انب پ$$ڑتی ہے۔ اس کے اور ب$$ڑی مس$$جد کے درمی$$ان ایک پتھ$$ر کی م$$ار ک$$ا
فاصلہ ہے یا اس سے کچھ کم زیادہ۔
حدیث نمبر486 :
ك ْال ِع$رْ ُ
ق ا ْنتِهَ$$ا ُء طَ َرفِِ $ه َعلَى َحافَِ $ة ف الر َّْو َح$ا ِءَ ،و َذلَِ $
صَ $ر ِ ُص$لِّي ِإلَى ْال ِع$رْ ِ
ق الَّ ِذي ِع ْنَ $د ُم ْن َ َوَأ َّن اب َْن ُع َمَ $ر َك َ
$ان ي َ
ف َوَأ ْن َ
ت َذا ِهبٌ ِإلَى َم َّكةََ ،وقَ ِد ا ْبتُنِ َي ثَ َّم َمس ِْج ٌد ،فَلَ ْم يَ ُك ْن َعبُْ $$د هَّللا ِ ب ُْن ون ْال َمس ِْج ِد الَّ ِذي بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ُم ْن َ
ص َر ِ الطَّ ِر ِ
يق ُد َ
$ان َع ْبُ $د هَّللا ِ
ق نَ ْف ِسِ $هَ ،و َكَ $ُص$لِّي َأ َما َم $هُ ِإلَى ْال ِع$$رْ ِ ك ْال َمس ِْج ِد َكَ $
$ان يَ ْت ُر ُك $هُ َع ْن يَ َسِ $
ار ِه َو َو َرا َءهُ َوي َ صلِّي فِي َذلِ َ ُع َم َر يُ َ
الظ ْهَ $رَ ،وِإ َذا َأ ْقبََ $ل ِم ْن َم َّكةَ فَِ$إ ْن َمَّ $ر بِِ $ه
صلِّي فِي ِه ُّ ك ْال َم َك َ
ان فَيُ َ الظ ْه َر َحتَّى يَْأتِ َي َذلِ َ
صلِّي ُّ يَرُو ُح ِم َن الر َّْو َحا ِء فَاَل يُ َ
صلِّ َي بِهَا الصُّ ْب َح. َّس َحتَّى يُ َ آخ ِر ال َّس َح ِر َعر َ ْح بِ َسا َع ٍة َأ ْو ِم ْن ِ
قَ ْب َل الصُّ ب ِ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما اس چھوٹی پہاڑی کی طرف نماز پڑھتے جو روحاء کے آخر کنارے پر ہے اور
یہ پہاڑی وہاں ختم ہوتی ہے جہاں راستے ک$$ا کن$$ارہ ہے۔ اس مس$$جد کے ق$$ریب ج$$و اس کے اور روح$$اء کے آخ$$ری
حصے کے بیچ میں ہے مکہ کو جاتے ہوئے۔ اب وہاں ایک مسجد بن گئی ہے۔ عبدہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا اس
مسجد میں نماز نہیں پڑھتے تھے بلکہ اس کو اپنے بائیں طرف مقابل میں چھوڑ دیتے اور آگے بڑھ کر خود پہ$$اڑی
عرق الطبیہ کی طرف نماز پڑھتے تھے۔ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب روحاء س$$ے چل$$تے ت$$و ظہ$$ر اس وقت
تک نہ پڑھتے جب تک اس مقام پر نہ پہنچ جاتے۔ جب یہاں آ جاتے تو ظہر پڑھتے ،اور اگ$$ر مکہ س$$ے آتے ہ$$وئے
صبح صادق سے تھوڑی دیر پہلے یا سحر کے آخر میں وہاں سے گزرتے تو صبح کی نم$$از ت$$ک وہیں آرام ک$$رتے
اور فجر کی نماز پڑھتے۔
www.islamicurdubooks.com 388
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر487 :
ينون الرُّ َو ْيثَ ِ $ة َع ْن يَ ِم ِض ْ $خ َم ٍة ُد َ ت َس $رْ َح ٍة َ $ز ُل تَحْ َ ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم َكَ $
$ان يَ ْنِ $ ي ََوَأ َّن َع ْب َ $د هَّللا ِ َح َّدثَ $هَُ ،أ َّن النَّبِ َّ
ضَ $ي ِم ْن َأ َك َمٍ $ة ُد َوي َْن بَ ِريِ $د الرُّ َو ْيثَِ $ة بِ ِميلَي ِْن َوقَِ $د ا ْن َك َسَ $ر ح َس$ه ٍْل َحتَّى يُ ْف ِ $ان بَ ْ
ط ٍ $ق فِي َم َكٍ $ يقَ ،و ِو َج$$اهَ الطَّ ِريِ $ الطَّ ِر ِ
َأعْاَل هَا فَا ْنثَنَى فِي َج ْوفِهَا َو ِه َي قَاِئ َمةٌ َعلَى َسا ٍ
ق َوفِي َساقِهَا ُكثُبٌ َكثِي َرةٌ.
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم راستے کے دائیں ط$رف مقاب$ل میں
ایک گھنے درخت کے نیچے وسیع اور نرم عالقہ میں قیام فرماتے جو ق$$ریہ رویثہ کے ق$$ریب ہے۔ پھ$$ر آپ اس ٹیلہ
سے جو رویثہ کے راستے سے تقریبا ً دو میل کے فاصلے پر ہے چلتے تھے۔ اب اس درخت کا اوپر کا حصہ ٹ$$وٹ
گیا ہے۔ اور درمیان میں سے دوہرا ہو کر جڑ پر کھڑا ہے۔ اس کی جڑ میں ریت کے بہت سے ٹیلے ہیں۔
حدیث نمبر488 :
جَ ،وَأ ْن َ
ت َذا ِهبٌ ْ صلَّى فِي طَ َر ِ ْ
ف تَل َعٍ $ة ِم ْن َو َرا ِء ال َع$$رْ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ َوَأ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهَُ ،أ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ت ين الطَّ ِريِ $
$ق ِع ْنَ $د َس$لَ َما ِ ضٌ $م ِم ْن ِح َج$$ا َر ٍة َع ْن يَ ِم ِ
$ور َر َ ان َأ ْو ثَاَل ثَ$ةٌ َعلَى ْالقُبُِ $ ك ْال َم ْسِ $ج ِد قَ ْبَ $ر ِِإلَى هَضْ بَ ٍة ِع ْنَ $د َذلَِ $
ُص$لِّي ُّ
الظ ْهَ $ر فِي الشْ $مسُ بِ ْالهَِ $
$اج َر ِة فَي َ ج بَ ْعَ $د َأ ْن تَ ِمي َل َّ ْ
ان َع ْب ُد هَّللا ِ يَرُو ُح ِم َن ال َعرْ ِ
ت َك َ يق ،بَي َْن ُأولَِئ َ
ك ال َّسلَ َما ِ الطَّ ِر ِ
ك ْال َمس ِْج ِد.
َذلِ َ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے یہ بیان کی$ا کہ ن$بی ک$$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ق$ریہ ع$رج کے
قریب اس نالے کے کنارے نماز پڑھی جو پہاڑ کی طرف جاتے ہوئے پڑتا ہے۔ اس مسجد کے پاس دو یا تین ق$$بریں
ہیں ،ان قبروں پر اوپر تلے پتھر رکھے ہوئے ہیں ،راستے کے دائیں جانب ان بڑے پتھ$$روں کے پ$$اس ج$$و راس$$تے
میں ہیں۔ ان کے درمیان میں ہو کر نماز پڑھی ،عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما قریہ ع$$رج س$$ے س$$ورج ڈھل$$نے کے
بعد چلتے اور ظہر اسی مسجد میں آ کر پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 389
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر489 :
حدیث نمبر490 :
www.islamicurdubooks.com 390
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر491 :
حدیث نمبر492 :
$ل$ل الطَّ ِويِ $ ضتَ ِي ْال َجبَ ِل الَّ ِذي بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال َجبَِ $صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْستَ ْقبَ َل فُرْ َ
ي ََوَأ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر َح َّدثَهَُ ،أ َّن النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْس$$فَ َل صلَّى النَّبِ ِّي َ ف اَأْل َك َم ِةَ ،و ُم َ نَحْ َو ْال َك ْعبَ ِة ،فَ َج َع َل ْال َمس ِْج َد الَّ ِذي بُنِ َي ثَ َّم يَ َسا َر ْال َمس ِْج ِد بِطَ َر ِ
ض $تَي ِْن ِم َن ْال َجبَِ $
$ل الَّ ِذي ص $لِّي ُم ْس $تَ ْقبِ َل ْالفُرْ َ
ُع َأ ْو نَحْ َوهَا ،ثُ َّم تُ َ
ع ِم َن اَأْل َك َم ِة َع َش َرةَ َأ ْذر ٍ
ِم ْنهُ َعلَى اَأْل َك َم ِة الس َّْو َدا ِء تَ َد ُ
ك َوبَي َْن ْال َك ْعبَ ِة".
بَ ْينَ َ
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے نافع سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے اس پہ$$اڑ کے دون$$وں
کونوں کا رخ کیا جو اس کے اور جبل طویل کے درمیان کعبہ کی سمت ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم اس مس$$جد ک$$و
جو اب وہاں تعمیر ہوئی ہے اپنی بائیں طرف کر لیتے ٹیلے کے کنارے۔ اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے نم$$از
پڑھنے کی جگہ اس سے نیچے سیاہ ٹیلے پر تھی ٹیلے سے تقریبا ً دس ہاتھ چھوڑ ک$$ر پہ$$اڑ کی دون$$وں گھ$$اٹیوں کی
طرف رخ کر کے نماز پڑھتے جو تمہارے اور کعبہ کے درمیان ہے۔
www.islamicurdubooks.com 391
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةََ ، ع ْنَ عبِْ $$د هَّللا ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ان َوَأنَا يَ ْو َمِئ ٍذ قَ ْد نَ$$اهَ ْز ُ
ت ااِل حْ تِاَل َمَ ،و َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ار َأتَ ٍ سَ ، أنَّهُ قَا َلَ" :أ ْقبَ ْل ُ
ت َرا ِكبًا َعلَى ِح َم ٍ ب ِْن َعبَّا ٍ
ت اَأْلتَ َ
$ان تَرْ تَ$عُ، ت َوَأرْ َسْ $ل ُ
الص$فِّ ،فَنََ $ز ْل ُ ار ،فَ َمَ $ررْ ُ
ت بَي َْن يََ $ديْ بَع ِ
ْض َّ اس بِ ِمنًى ِإلَى َغي ِ
ْ$ر ِجَ $د ٍ َو َس$لَّ َم ي َ
ُص$لِّي بِالنَّ ِ
ي َأ َح ٌد". َو َد َخ ْل ُ
ت فِي الصَّفِّ فَلَ ْم يُ ْن ِكرْ َذلِ َ
ك َعلَ َّ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س$$ے ام$$ام مال$$ک نے ابن ش$$ہاب کے واس$$طے س$$ے
بیان کیا ،انہوں نے عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ سے کہ عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میں ایک گ$$دھی
$نی میں لوگ$$وں ک$$و نم$$از پڑھا
پر سوار ہو کر آیا۔ اس زمانہ میں بالغ ہونے واال تھا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم مٰ $
رہے تھے۔ لیکن دیوار آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$امنے نہ تھی۔ میں ص$$ف کے بعض حص$$ے س$$ے گ$$زر ک$$ر
سواری سے اترا اور میں نے گدھی کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا اور صف میں داخل ہو گیا۔ پس کس$$ی نے مجھ پ$$ر
اعتراض نہیں کیا۔
حدیث نمبر494 :
$ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ عبَ ْيُ $د هَّللا ِ ب ُْن ُع َمَ $رَ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ" ، أ ّن
ق ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن نُ َم ْيٍ $
َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ُص$لِّي ِإلَ ْيهَ$$ا َوالنَّاسُ ان ِإ َذا َخ َر َج يَ ْو َم ْال ِعي ِد َأ َمَ $ر بِ ْال َحرْ بَِ $ة ،فَتُ َ
وضُ $ع بَي َْن يَ َد ْيِ $ه فَي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ك فِي ال َّسفَ ِر ،فَ ِم ْن ثَ َّم اتَّ َخ َذهَا اُأْل َم َرا ُء".
ان يَ ْف َع ُل َذلِ َ
َو َرا َءهَُ ،و َك َ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن نمیر نے کہا کہ ہم س$$ے عبی$$دہللا بن عم$$ر نے ن$$افع کے
واسطہ سے بیان کیا۔ انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم جب عی$$د کے
دن( مدینہ سے) باہر تشریف لے جاتے تو چھوٹے نیزہ( برچھا) کو گاڑنے ک$$ا حکم دیتے وہ جب آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے آگے گاڑ دیا جاتا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے اور لوگ آپ ص$$لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 392
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وس$$لم کے پیچھے کھ$$ڑے ہ$$وتے۔ یہی آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$فر میں بھی کی$$ا ک$$رتے تھے۔(مس$$لمانوں
کے) خلفاء $نے اسی وجہ سے برچھا ساتھ رکھنے کی عادت بنا لی ہے۔
حدیث نمبر495 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ْتَ أبِيَ" ، أ َّن النَّبِ َّ
ي َ $و ِن ب ِْن َأبِي ُج َح ْيفَ$ةَ ، $قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ عْ $
الظ ْه َر َر ْك َعتَي ِْن َو ْال َعصْ َر َر ْك َعتَي ِْن تَ ُمرُّ بَي َْن يَ َد ْي ِه ْال َمرْ َأةُ َو ْال ِح َمارُ". صلَّى بِ ِه ْم بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِءَ ،وبَي َْن يَ َد ْي ِه َعنَ َزةٌُّ ، َو َسلَّ َم َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا عون بن ابی حجیفہ سے ،کہا میں نے اپنے ب$$اپ( وہب بن
عبدہللا) سے سنا کہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کو بطحاء میں نماز پڑھائی۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے
سامنے عنزہ( ڈنڈا جس کے نیچے پھل لگا ہوا ہو) گاڑ دیا گیا تھ$ا۔( چ$$ونکہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم مس$افر تھے اس
لیے) ظہ$$ر کی دو رکعت اور عص$$ر کی دو رکعت ادا کیں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$امنے س$$ے ع$$ورتیں اور
گدھے گزر رہے تھے۔
ص $لَّى از ٍمَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ سه ٍْل ، قَا َلَ " :كَ $
$ان بَي َْن ُم َ يز ب ُْن َأبِي َح ِ
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُز َرا َرةَ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوبَي َْن ْال ِج َد ِ
ار َم َمرُّ ال َّشا ِة". ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
ہم سے عمرو بن زرارہ $نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی ح$$ازم نے اپ$$نے ب$$اپ ابوح$$ازم س$$لمہ بن دین$$ار
سے بیان کیا ،انہوں نے سہل بن سعد سے ،انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے سجدہ ک$$رنے کی
جگہ اور دیوار کے درمیان ایک بکری کے گزر سکنے کا فاصلہ رہتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 393
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر497 :
ت َّ
الش$اةُ ان ِج َدا ُر ْال َمس ِْج ِد ِع ْن َد ْال ِم ْنبَِ $
$ر َم$$ا َك$$ا َد ِ َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن َأبِي ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ سلَ َمةَ ، قَا َلَ " :ك َ
تَجُو ُزهَا".
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبی$$د نے ،انہ$$وں نے س$$لمہ بن اک$$وع رض$$ی ہللا عنہ
سے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ مسجد کی دیوار اور منبر کے درمی$$ان بک$$ری کے گ$$زر س$$کنے کے فاص$$لے کے
برابر جگہ تھی۔
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، أ ْخبَ َرنِي نَ$$افِ ٌعَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا َِ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ
ان يُرْ َك ُز لَهُ ْال َحرْ بَةُ فَيُ َ
صلِّي ِإلَ ْيهَا". َك َ
یحیی بن س$$عید قط$$ان نے عبی$$دہللا کے واس$$طے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
مجھے نافع نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے واسطہ سے خبر دی کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ل$$یے
برچھا گاڑ دیا جاتا آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس کی طرف نماز پڑھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 394
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر499 :
ْتَ أبِي ، قَا َلَ " :خ َر َج َعلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْو ُن ب ُْن َأبِي ُج َح ْيفَةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صَ $رَ ،وبَي َْن يَ َد ْيِ $ه َعنََ $زةٌ َو ْال َم$$رْ َأةُ
الظ ْهَ $ر َو ْال َع ْ
ص$لَّى بِنَ$$ا ُّ ضَ$أ فَ َ
ض$و ٍء فَتَ َو َّاج َر ِة ،فَُ$أتِ َي بِ َو ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْالهَ ِ
َ
َو ْال ِح َما ُر يَ ُمرُّ َ
ون ِم ْن َو َراِئهَا".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ع$$ون بن ابی حجیفہ نے بی$$ان کی$$ا،
کہا کہ میں نے اپنے باپ ابوحجیفہ وہب بن عبدہللا سے سنا انہ$$وں نے کہ$$ا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم دوپہ$$ر
کے وقت باہر تشریف الئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں وضو کا پانی پیش کی$$ا گی$$ا ،جس س$$ے آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا۔ پھر ہمیں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ظہر کی نماز پڑھائی اور عصر کی ،آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے سامنے عنزہ گاڑ دیا گیا تھا اور عورتیں اور گدھے پ$ر س$وار ل$وگ اس کے پیچھے س$ے گ$زر رہے
تھے۔
حدیث نمبر500 :
ْتَ أنَ َ
س انَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن َأبِي َم ْي ُمونَ $ةَ ، قَ$$ا َلَ :س ِ $مع ُ
يع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ شا َذ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َحاتِ ِم ب ِْن بَ ِز ٍ
ص$ا َأ ْو
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ِإ َذا َخَ $ر َج لِ َحا َجتِِ $ه تَبِ ْعتُ$هُ َأنَ$$ا َو ُغاَل ٌم َو َم َعنَ$$ا ُع َّكا َزةٌ َأ ْو َع ً
ان النَّبِ ُّي َ
ب َْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ك َ
َعنَ َزةٌ َو َم َعنَا ِإ َدا َوةٌ ،فَِإ َذا فَ َر َغ ِم ْن َحا َجتِ ِه نَا َو ْلنَاهُ اِإْل َدا َوةَ".
ہم سے محمد بن حاتم بن بزیع نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شاذان بن عامر نے شعبہ بن حجاج کے واس$طہ س$ے بی$ان
کیا ،انہوں نے عطاء بن ابی میمونہ سے ،انہوں نے کہ$$ا کہ میں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے س$$نا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب رفع حاجت $کے ل$$یے نکل$$تے ت$$و میں اور ایک اور لڑک$$ا آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے
پیچھے پیچھے جاتے۔ ہمارے ساتھ عکازہ( ڈنڈا جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا ہو)یا چھڑی یا ع$$نزہ ہوت$$ا۔ اور
ہمارے ساتھ ایک چھاگل بھی ہوتا تھا۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم حاجت $سے فارغ ہ$و ج$اتے ت$و ہم آپ ص$لی
ہللا علیہ وسلم کو وہ چھاگل دے دیتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 395
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س ْت َر ِة بِ َم َّكةَ َو َغ ْي ِر َها:
اب ال ُّ
-94بَ ُ
باب :مکہ اور اس کے عالوہ دوسرے مقامات میں سترہ کا حکم
حدیث نمبر501 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْنَ أبِي ُج َح ْيفَ$ةَ ، قَ$$ا َلَ " :خَ $ر َج َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ضَ$أ ،فَ َج َعَ $ل النَّاسُ
ب بَي َْن يَ َد ْيِ $ه َعنََ $زةً َوتَ َو َّ الظ ْه َر َو ْال َعصْ َر َر ْك َعتَي ِْنَ ،ونَ َ
صَ $ صلَّى بِ ْالبَ ْ
ط َحا ِء ُّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْالهَ ِ
اج َر ِة فَ َ
يَتَ َم َّسح َ
ُون بِ َوضُوِئ ِه".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے حکم بن عیینہ سے ،انہوں نے ابوحجیفہ س$$ے ،انہ$$وں نے
کہا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ہم$$ارے پ$$اس دوپہ$$ر کے وقت تش$$ریف الئے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
بطحاء میں ظہر اور عصر کی دو دو رکعتیں پڑھیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے ع$نزہ گ$$اڑ دیا گی$$ا تھ$$ا اور
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا تو لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے وضو کے پانی ک$و اپ$نے ب$دن پ$ر لگ$ا
رہے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 396
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر502 :
ُص$لِّي ِع ْنَ $د َأْل َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَ ِزيُ $د ب ُْن َأبِي ُعبَ ْيٍ $د ، قَ$$ا َلُ :ك ْن ُ
ع فَي َت آتِي َمَ $عَ س$لَ َمةَ ب ِْن ا ْكَ $و ِ
ْتصاَل ةَ ِع ْن َد هَ ِذ ِه اُأْل ْسطُ َوانَ ِة ،قَ$$ا َل" :فَ ِ$إنِّي َرَأي ُ
ك تَتَ َحرَّى ال َّ ت :يَا َأبَا ُم ْسلِ ٍم َأ َرا َ اُأْل ْسطُ َوانَ ِة الَّتِي ِع ْن َد ْال ُمصْ َح ِ
ف ،فَقُ ْل ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَتَ َحرَّى ال َّ
صاَل ةَ ِع ْن َدهَا". النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ میں س$$لمہ بن اک$$وع رض$$ی ہللا
عنہ کے ساتھ( مسجد نبوی میں) حاضر ہوا کرتا تھا۔ سلمہ رضی ہللا عنہ ہمیشہ اس ستون ک$$و س$$امنے ک$$ر کے نم$$از
پڑھتے جہاں قرآن شریف رکھا رہتا تھ$$ا۔ میں نے ان س$$ے کہ$$ا کہ اے ابومس$$لم! میں دیکھت$$ا ہ$$وں کہ آپ ہمیش$$ہ اس$$ی
ستون کو سامنے کر کے نم$از پڑھتے ہیں۔ انہ$وں نے فرمایا کہ میں نے ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم ک$و دیکھ$ا
آپ صلی ہللا علیہ وسلم خاص طور سے اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر503 :
www.islamicurdubooks.com 397
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیال ہو تو نماز پڑھ سکتا ہے
حدیث نمبر504 :
حدیث نمبر505 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $هكَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌَح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ث فِيهَ$$$ا، َو َس$$$لَّ َم َد َخَ $$$ل ْال َك ْعبَ$$$ةََ ،وُأ َس$$$ا َمةُ ب ُْن َزيٍْ $$$دَ ،وبِاَل لٌَ ،و ُع ْث َم ُ
$$$ان ب ُْن طَ ْل َح $$$ةَ ْال َح َجبِ ُّي فََأ ْغلَقَهَ$$$ا َعلَيِْ $$$ه َو َم َك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ؟ قَا َلَ " :ج َع َل َع ُمودًا َع ْن يَ َسِ $
ار ِه َو َع ُم$$ودًا َع ْن يَ ِمينِِ $ه صنَ َع النَّبِ ُّي َين َخ َر َجَ :ما َ ت بِاَل اًل ِح َ فَ َسَأ ْل ُ
كَ ، وقَ$$ا َل: ْت يَ ْو َمِئ ٍذ َعلَى ِستَّ ِة َأ ْع ِم َد ٍة ثُ َّم َ
صلَّى"َ ،وقَا َل لَنَاِ إ ْسَ $ما ِعي ُلَ : حَّ $دثَنِيَ مالٌِ $ ان ْالبَي ُ
َوثَاَل ثَةَ َأ ْع ِم َد ٍة َو َرا َءهَُ ،و َك َ
َع ُمو َدي ِْن َع ْن يَ ِمينِ ِه.
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک بن انس نے خبر دی نافع سے ،انہ$$وں نے عب$$دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کعبہ کے اندر تشریف لے گ$$ئے اور اس$$امہ بن زید ،بالل
اور عثمان بن طلحہ حجبی بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ پھر عثمان رضی ہللا عنہ نے کعبہ کا دروازہ
بند کر دیا۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس میں ٹھہرے رہے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم باہر نکلے تو میں نے بالل
رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اندر کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ آپ نے ایک س$$تون ک$$و
www.islamicurdubooks.com 398
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تو بائیں طرف چھوڑا اور ایک کو دائیں طرف اور تین کو پیچھے اور اس زمانہ میں خانہ کعبہ میں چھ ستون تھے۔
پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابی ادریس نے کہا،
وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے امام مالک نے یہ حدیث یوں بیان کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اپ$$نے دائیں ط$$رف دو
ستون چھوڑے تھے۔
اب:
-97بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر506 :
ض ْم َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، أ َّنَ ع ْب َد هَّللا َِ ، ك َ
ان ِإ َذا َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َ
ون بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ِجَ $د ِ
ار الَّ ِذي قِبَ َ $ل ظه ِْر ِه ،فَ َم َشى َحتَّى يَ ُك َ ين يَ ْد ُخ ُل َو َج َع َل ْالبَ َ
اب قِبَ َل َ َد َخ َل ْال َك ْعبَةَ َم َشى قِبَ َل َوجْ ِه ِه ِح َ
ص$لَّى فِي ِه،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َ ان الَّ ِذي َأ ْخبَ َرهُ بِ ِهبِاَل ٌل َأ ّن النَّبِ َّ
ي َ صلَّى يَتَ َو َّخىْ $ال َم َك َ َوجْ ِه ِه قَ ِريبًا ِم ْن ثَاَل ثَ ِة َأ ْذر ٍ
ُع َ
ت َشا َء". احيْ $البَ ْي ِصلَّى فِي َأيِّ نَ َو ِ ْس َعلَى َأ َح ِدنَا بَْأسٌ ِإ ْن َ قَا َلَ " :ولَي َ
$ی بن
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوض$$مرہ انس بن عی$$اض نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے موسٰ $
عقبہ نے بیان کیا انہوں نے نافع سے کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم$$ا جب کعبہ میں داخ$$ل ہ$$وتے ت$$و س$$یدھے منہ
کے س$$امنے چلے ج$$اتے۔ دروازہ پیٹھ کی ط$$رف ہوت$$ا اور آپ آگے بڑھتے جب ان کے اور س$$امنے کی دیوار ک$$ا
فاصلہ قریب تین ہاتھ کے رہ جاتا تو نماز پڑھتے۔ اس ط$$رح آپ اس جگہ نم$$از پڑھن$$ا چ$$اہتے تھے جس کے متعل$$ق
بالل رضی ہللا عنہ نے آپ کو بتایا تھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم نے یہیں نم$از پ$ڑھی تھی۔ آپ فرم$اتے تھے
کہ بیت ہللا میں جس کونے میں ہم چاہیں نماز پڑھ سکتے ہیں۔ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
www.islamicurdubooks.com 399
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر507 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َأبِي بَ ْك ٍر ْال ُمقَ َّد ِم ُّيَ ، ح َّدثَنَاُ م ْعتَ ِم ٌرَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، ع ْن نَ$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، ع ِن النَّبِ ِّي
ان يَْأ ُخ ُذ هَ َذا
ت الرِّ َكابُ ،قَا َلَ :ك َ تَ :أفَ َرَأي َ
ْت ِإ َذا هَبَّ ِ صلِّي ِإلَ ْيهَا ،قُ ْل ُ احلَتَهُ فَيُ َ
ان يُ َعرِّ ضُ َر ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ" ،أنَّهُ َك َ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ ْف َعلُهُ. آخ َرتِ ِه َأ ْو قَا َل ُمَؤ َّخ ِر ِه"َ ،و َك َ
ان اب ُْن ُع َم َر َر ِ الرَّحْ َل فَيُ َع ِّدلُهُ فَيُ َ
صلِّي ِإلَى ِ
ٰ
بصری نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے معتمر بن س$لیمان نے بی$ان کی$ا عبی$دہللا بن عم$ر ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی
سے ،وہ نافع سے ،انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما س$$ے ،انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی سواری کو سامنے عرض میں کر لیتے اور اس کی طرف منہ کر کے نم$$از پڑھتے
تھے ،عبیدہللا بن عمر نے نافع سے پوچھا کہ جب سواری اچھلنے کودنے لگتی تو اس وقت آپ کیا کیا ک$$رتے تھے؟
نافع نے کہا کہ آپ اس وقت کجاوے کو اپنے سامنے کر لیتے اور اس کے آخری حص$$ے کی( جس پ$$ر س$$وار ٹی$$ک
لگاتا ہے ایک کھڑی سی لکڑی کی) طرف منہ کر کے نماز پڑھتے اور عبدہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا بھی اس$$ی
طرح کیا کرتے تھے۔
ُورَ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اَأْل ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت: ان ب ُْن َأبِي َش ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
َح َّدثَنَاُ ع ْث َم ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فَيَتَ َو َّس$طُ
ير فَيَ ِجي ُء النَّبِ ُّي َ ار ،لَقَْ $د َرَأ ْيتُنِي ُم ْ
ض$طَ ِج َعةً َعلَى َّ
السِ $ر ِ ب َو ْال ِح َم ِ
"َأ َع َد ْلتُ ُمونَا بِ ْال َك ْل ِ
ير َحتَّى َأ ْن َس َّل ِم ْن لِ َحافِي". ُأ
صلِّي ،فََأ ْك َرهُ َأ ْن َسنِّ َحهُ ،فََأ ْن َسلُّ ِم ْن قِبَ ِل ِرجْ لَ ِي الس َِّر ِ
الس َِّري َر فَيُ َ
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا منص$$ور بن معتم$$ر س$$ے ،انہ$$وں
نے ابراہیم نخعی سے ،انہوں نے اسود بن یزید سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$ا س$ے آپ نے فرمایا تم لوگ$وں
نے ہم عورتوں کو کتوں اور گدھوں کے برابر بنا دیا۔ حاالنکہ میں چارپائی پر لیٹی رہتی تھی۔ اور ن$$بی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وس$$لم تش$$ریف الئے اور چارپ$$ائی کے بیچ میں آ ج$$اتے( یا چارپ$$ائی ک$$و اپ$$نے اور قبلے کے بیچ میں ک$$ر
www.islamicurdubooks.com 400
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لیتے) پھر نماز پڑھتے۔ مجھے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے پڑا رہنا برا معلوم ہوتا ،اس ل$$یے میں پ$$ائینتی کی
طرف سے کھسک کے لحاف سے باہر نکل جاتی۔
اب يَ ُر ُّد ا ْل ُم َ
صلِّي َمنْ َم َّر بَ ْي َن يَ َد ْي ِه: -100بَ ُ
باب :چاہیے کہ نماز پڑھنے واال اپنے سامنے سے گزرنے والے کو روک دے
َو َر َّد اب ُْن ُع َم َر فِي التَّ َشهُّ ِد َوفِي ْال َك ْعبَ ِة َوقَا َل ِإ ْن َأبَى ِإالَّ َأ ْن تُقَاتِلَهُ فَقَاتِ ْلهُ.
اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کعبہ میں جب کہ آپ تشہد کے لیے بیٹھے ہوئے تھے روک دیا تھ$$ا اور اگ$$ر
وہ( گزرنے واال) لڑائی پر اتر آئے تو اس سے لڑے۔
حدیث نمبر509 :
حَ ، أ َّنَ أبَ$$ا ث ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا يُ$$ونُسُ َ ، ع ْنُ ح َم ْيِ $د ب ِْن ِهاَل ٍلَ ، ع ْنَ أبِي َ
ص$الِ ٍ َح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم .ح و َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَا ٍ
س قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ س$لَ ْي َم ُ
ان ب ُْن ال ُم ِغ$$ي َر ِة ، قَ$$ا َل: َس ِعي ٍد ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلِّي ْتَ أبَا َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر َّ
ي فِي يَ ْو ِم ُج ُم َع ٍة يُ َ ان ، قَا َلَ :رَأي ُ
ح ال َّس َّم ُ َح َّدثَنَا ُح َم ْي ُد ب ُْن ِهاَل ٍل ْال َع َد ِويُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َ
صالِ ٍ
صْ $د ِر ِه فَنَظََ $راس ،فََأ َرا َد َشابٌّ ِم ْن بَنِي َأبِي ُم َعي ٍْط َأ ْن يَجْ تَا َز بَي َْن يَ َد ْي ِه ،فَ َدفَ َع َأبُو َسِ $عي ٍد فِي َ ِإلَى َش ْي ٍء يَ ْستُ ُرهُ ِم َن النَّ ِ
ال َّشابُّ فَلَ ْم يَ ِج ْد َم َسا ًغا ِإاَّل بَي َْن يَ َد ْي ِه ،فَ َعا َد لِيَجْ تَا َز فَ َدفَ َع $هُ َأبُ$$و َسِ $عي ٍد َأ َشَّ $د ِم َن اُأْلولَى فَنَ$$ا َل ِم ْن َأبِي َسِ $عي ٍد ،ثُ َّم َد َخَ $ل
ك يَ$$ا َأبَ$$اك َواِل ب ِْن َأ ِخي َ ان فَ َش َكا ِإلَ ْي ِه َما لَقِ َي ِم ْنَأبِي َس ِعي ٍدَ ،و َد َخ َل َأبُو َس ِعي ٍد َخ ْلفَهُ َعلَى َمرْ َو َ
ان فَقَ$$ا َلَ :م$ا لََ $ َعلَى َمرْ َو َ
اس ،فََ$أ َرا َد َأ َحٌ $د
صلَّى َأ َح ُد ُك ْم ِإلَى َش ْي ٍء يَ ْستُ ُرهُ ِم َن النَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُِ" :إ َذا َ ْت النَّبِ َّ
ي َ َس ِعي ٍد ؟ قَا َلَ :س ِمع ُ
َأ ْن يَجْ تَا َز بَي َْن يَ َد ْي ِه فَ ْليَ ْدفَ ْعهُ ،فَِإ ْن َأبَى فَ ْليُقَاتِ ْلهُ فَِإنَّ َما هُ َو َش ْيطَ ٌ
ان".
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے یونس بن عبی$$د نے حمی$$د بن ہالل
کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے ابوصالح ذک$وان س$$مان س$ے کہ اب$$و س$عید خ$دری رض$$ی ہللا عنہ نے بی$ان کی$$ا
کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا( دوس$$ری س$$ند)اور ہم س$$ے آدم بن ابی ایاس نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے
www.islamicurdubooks.com 401
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سلیمان بن مغیرہ نے ،کہا ہم سے حمید بن ہالل عدوی نے ،کہ$$ا ہم س$ے ابوص$$الح س$$مان نے ،کہ$$ا میں نے اب$$و س$$عید
خدری رضی ہللا عنہ کو جمعہ کے دن نماز پڑھتے ہوئے دیکھا۔ آپ کسی چیز کی طرف منہ کئے ہوئے لوگوں کے
لیے اسے آڑ بنائے ہوئے تھے۔ ابومعیط کے بیٹوں میں سے ایک جوان نے چاہا کہ آپ کے سامنے سے ہو کر گ$$زر
جائے۔ ابوسعید رض$ی ہللا عنہ نے اس کے س$ینہ پ$ر دھک$ا دے ک$ر ب$از رکھن$ا چاہ$ا۔ ج$وان نے چ$اروں ط$رف نظ$ر
دوڑائی لیکن کوئی راستہ سوائے سامنے سے گزرنے کے نہ مال۔ اس لیے وہ پھر اسی طرف سے نکلنے کے ل$$یے
لوٹا۔ اب ابوس$عید رض$ی ہللا عنہ نے پہلے س$ے بھی زیادہ زور س$ے دھک$ا دیا۔ اس$ے ابوس$عید رض$ی ہللا عنہ س$ے
شکایت ہوئی اور وہ اپنی یہ شکایت مروان کے پ$$اس لے گی$$ا۔ اس کے بع$$د ابوس$$عید رض$$ی ہللا عنہ بھی تش$$ریف لے
گئے۔ مروان نے کہا اے ابوسعید رضی ہللا عنہ آپ میں اور آپ کے بھتیجے میں کیا مع$$املہ پیش آیا۔ آپ نے فرمایا
کہ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا تھ$$ا کہ جب ک$$وئی ش$$خص
نماز کسی چیز کی طرف منہ کر کے پڑھے اور اس چیز کو آڑ بنا رہا ہو پھر بھی اگر کوئی سامنے سے گزرے تو
اسے روک دینا چاہیے۔ اگر اب بھی اسے اصرار ہو تو اسے لڑنا چاہیے۔ کیونکہ وہ شیطان ہے۔
ي ا ْل ُم َ
صلِّي: اب ِإ ْث ِم ا ْل َم ِّ
ار بَ ْي َن يَ َد ِ -101بَ ُ
باب :نمازی کے آگے سے گزرنے کا گناہ کتنا ہے ؟
حدیث نمبر510 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي ْال َم$$ارِّ بَي َْن يََ $د ِ
ي ول هَّللا ِ َ َز ْي َد ب َْن َخالِ ٍد َأرْ َس$لَهُ ِإلَى َأبِي ُجهَي ٍْم يَ ْسَ$ألُهَُ ،م$$ا َذا َسِ $م َع ِم ْن َر ُسِ $
ص$لِّي َم$$ا َذا َعلَ ْيِ $ه، ي ْال ُم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :لَ$ْ $و يَ ْعلَ ُم ْال َم$$ارُّ بَي َْن يََ $د ِ
صلِّي ؟ فَقَا َلَ أبُو ُجهَي ٍْم : قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ْال ُم َ
ين يَ ْو ًم$$ا َأ ْو َشْ $هرًا َأ ْو
ض ِ $ر :اَل َأ ْد ِريَ ،أقَ$$ا َل َأرْ بَ ِع َ
ين َخ ْيرًا لَهُ ِم ْن َأ ْن يَ ُم َّر بَي َْن يَ َد ْي ِه" ،قَا َل َأبُو النَّ ْ
ف َأرْ بَ ِع َ
ان َأ ْن يَقِ َ
لَ َك َ
َسنَةً.
ہم سے عبدہللا بن یوسف تینسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے امام مالک نے عمر بن عبی$$دہللا کے غالم ابونض$$ر
سالم بن ابی امیہ سے خبر دی۔ انہوں نے بسر بن سعید سے کہ زید بن خالد نے انہیں ابوجہیم عبدہللا انص$$اری رض$$ی
ہللا عنہ کی خدمت میں ان سے یہ بات پوچھنے کے ل$$یے بھیج$$ا کہ انہ$وں نے نم$$از پڑھنے والے کے س$$امنے س$ے
www.islamicurdubooks.com 402
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
گزرنے والے کے متعلق نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کیا سنا ہے۔ ابوجہیم نے کہا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے واال جانتا کہ اس کا کتنا بڑا گناہ ہے ت$$و اس کے س$$امنے
سے گزرنے پر چالیس تک وہیں کھڑے رہنے کو ترجیح دیتا۔ ابوالنضر نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ بسر بن س$$عید
نے چالیس دن کہا یا مہینہ یا سال۔
حدیث نمبر511 :
www.islamicurdubooks.com 403
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے۔ میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے
قبلہ کے درمیان( سامنے) چارپائی پ$ر لی$$ٹی ہ$وئی تھی۔ مجھے ض$$رورت پیش آتی تھی اور یہ بھی اچھ$ا نہیں معل$$وم
ہوتا تھا کہ خود کو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے ک$$ر دوں۔ اس ل$$یے میں آہس$$تہ س$$ے نک$$ل آتی تھی۔ اعمش نے
ابراہیم سے ،انہوں نے اسود سے ،انہوں نے عائشہ سے اسی طرح یہ حدیث بیان کی۔
صالَ ِة َخ ْل َ
ف النَّاِئ ِم: اب ال َّ
-103بَ ُ
باب :سوتے ہوئے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا
حدیث نمبر512 :
صلَّى هَّللا ُ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌم ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبِيَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
اش ِه ،فَِإ َذا َأ َرا َد َأ ْن يُوتِ َر َأ ْيقَظَنِي فََأ ْوتَرْ ُ
ت". صلِّي َوَأنَا َراقِ َدةٌ ُم ْعتَ ِر َ
ضةٌ َعلَى فِ َر ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے ہش$$ام بن ع$$روہ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے بیان کیا ،کہا مجھ سے میرے باپ نے عائشہ رضی ہللا عنہا کے واسطے سے بیان کیا ،وہ فرم$$اتی تھیں کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھتے رہتے اور میں(آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے س$$امنے) بچھ$$ونے پ$$ڑ آڑی س$$وتی
ہوئی پڑی ہوتی۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم وتر پڑھنا چاہتے تو مجھے بھی جگا دیتے اور میں بھی وتر پ$$ڑھ لی$$تی
تھی۔
كَ ، ع ْنَ أبِي النَّضْ ِرَ م ْولَى ُع َم َر ب ِْن ُعبَ ْي ِ $د هَّللا َِ ،ع ْنَ أبِي َس $لَ َمةَ ب ِْن َع ْب ِ $د
ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه ت َأنَا ُم بَي َْن يَ َديْ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أنَّهَا قَالَ ْ
تُ " :ك ْن ُ ج النَّبِ ِّي َ
الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ز ْو ِ
www.islamicurdubooks.com 404
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُمَ ، ع ِن اَأْل ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عاِئ َش $ةَ.
َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
الص$اَل ةَ ْال َك ْلبُ َو ْال ِح َم$$ا ُر ح قَ$$ا َل اَأْل ْع َمشُ َ : و َحَّ $دثَنِيُ م ْس$لِ ٌمَ ، ع ْنَ م ْس$رُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ ذ ِكَ $ر ِع ْنَ $دهَا َم$$ا يَ ْقطَُ $ع َّ
ُص $لِّي َوِإنِّي َعلَى ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم ي َي َ بَ ،وهَّللا ِ لَقَ ْ $د َرَأي ُ
ْت النَّبِ َّ $ال ُح ُم ِر َو ْال ِكاَل ِ
"ش $بَّ ْهتُ ُمونَا بِْ $
تَ : َو ْال َم$$رْ َأةُ ،فَقَ$$الَ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،فََأ ْن َس$لُّ
ي َ س فَُأو ِذ َ
ي النَّبِ َّ ير بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة ُمضْ طَ ِج َعةً ،فَتَ ْب ُدو لِي ْال َحا َجةُ فََأ ْك َرهُ َأ ْن َأجْ لِ َ
الس َِّر ِ
ِم ْن ِع ْن ِد ِرجْ لَ ْي ِه"$.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ،کہ مجھ سے م$$یرے ب$$اپ نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے اعمش نے
بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم نے اسود کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے( دوس$$ری
سند) اور اعمش نے کہا کہ مجھ سے مسلم بن صبیح نے مسروق کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے عائش$$ہ رض$$ی
ہللا عنہا سے کہ ان کے سامنے ان چیزوں کا ذکر ہوا۔ جو نماز کو توڑ دیتی ہیں یعنی کتا ،گ$$دھا اور ع$$ورت۔ اس پ$$ر
عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے فرمایا کہ تم لوگ$$وں نے ہمیں گ$$دھوں اور کت$$وں کے براب$$ر ک$$ر دیا۔ ح$$االنکہ خ$$ود ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم اس طرح نماز پڑھتے تھے کہ میں چارپ$$ائی پ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اور قبلہ کے
www.islamicurdubooks.com 405
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بیچ میں لی$$ٹی رہ$$تی تھی۔ مجھے ک$$وئی ض$$رورت پیش آئی اور چ$$ونکہ یہ ب$$ات پس$$ند نہ تھی کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وس$لم کے س$امنے( جب کہ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نم$از پ$ڑھ رہے ہ$وں) بیٹھ$وں اور اس ط$رح آپ ص$لی ہللا علیہ
وسلم کو تکلیف ہو۔ اس لیے میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاؤں کی طرف سے خاموشی کے ساتھ نکل جاتی تھی۔
حدیث نمبر515 :
www.islamicurdubooks.com 406
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر516 :
الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ُس $لَي ٍْم الُّ $
$ز َرقِ ِّي، ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ عا ِم ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُّ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب بِ ْن ِ
ت ُص$لِّي َوهَُ $و َحا ِمٌ $ل ُأ َما َم $ةَ بِ ْن َ
ت َز ْينَ َ $ان ي َ اريِّ َ" ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكَ $ ص َِع ْنَ أبِي قَتَا َدةَ اَأْل ْن َ
ض َعهَا َوِإ َذا قَا َم َح َملَهَا".
س ،فَِإ َذا َس َج َد َو َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،وَأِلبِي ْال َع ِ
اص ب ِْن َربِي َعةَ ب ِْن َع ْب ِد َش ْم ٍ ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے عامر بن عبدہللا بن زبیر رض$$ی ہللا
عنہما سے خبر دی ،انہوں نے عمرو بن سلیم زرقی سے ،انہوں نے ابوقتادہ انصاری رضی ہللا عنہ س$$ے کہ رس$$ول
ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ام$$امہ بنت زینب بنت رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کو( بعض اوق$$ات) نم$$از پڑھتے وقت
اٹھائے ہوتے تھے۔ ابوالعاص بن ربیعہ بن عبدشمس کی حدیث میں ہے کہ س$جدہ میں ج$اتے ت$و ات$ار دیتے اور جب
قیام فرماتے تو اٹھا لیتے۔
ض:
ش فِي ِه َحاِئ ٌ اب ِإ َذا َ
صلَّى ِإلَى فِ َرا ٍ -107بَ ُ
باب :ایسے بستر کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنا جس پر حائضہ عورت ہو
حدیث نمبر517 :
الشْ $يبَانِ ِّيَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َشَّ $دا ِد ب ِْن ْالهَ$$ا ِد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $ر ْتنِي
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ُز َرا َرةَ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا هُ َشْ $ي ٌمَ ، ع ْنَّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ ُربَّ َم$$ا َوقََ $ع ثَ ْوبُ$هُ َعلَ َّ
ي صلَّى النَّبِ ِّي َ
اشي ِحيَا َل ُم َ ث ، قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ان فِ َر ِ ت ْال َح ِ
ار ِ َخالَتِي َم ْي ُمونَةُ بِ ْن ُ
َوَأنَا َعلَى فِ َر ِ
اشي".
ہم سے عمرو بن زرارہ $نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہشیم نے شیبانی کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن
ش$$داد بن ہ$$اد س$$ے ،کہ$$ا مجھے م$$یری خ$$الہ میم$$ونہ بنت الح$$ارث $رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے خ$$بر دی کہ م$$یرا بس$$تر ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مصلے کے برابر میں ہوتا تھا۔ اور بعض دفعہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$ا ک$$پڑا( نم$$از
پڑھتے میں) میرے اوپر آ جاتا اور میں اپنے بستر پر ہی ہوتی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 407
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر518 :
انَ ، حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َشَّ $دا ٍد، ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ب ُْن ِزيَا ٍد ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاَّ
الشْ $يبَانِ ُّي ُس$لَ ْي َم ُ َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
صلِّي َوَأنَ$$ا ِإلَى َج ْنبِِ $ه نَاِئ َم $ةٌ ،فَِ$إ َذا َسَ $ج َد َأ َ
ص$ابَنِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ ْتَ م ْي ُمونَةَ ، تَقُولَُ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ قَا َلَ :س ِمع ُ
ثَ ْوبُهُ َوَأنَا َحاِئضٌ "َ ،و َزا َدُ م َس َّد ٌدَ ، ع ْنَ خالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا سليمان الشيبانِيَ وَأنَا َحاِئضٌ .
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س$$ے عبدالواح$$د بن زیاد نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے ش$$یبانی
سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدہللا بن شداد بن ہاد نے بیان کیا ،کہا ہم نے میمونہ رضی ہللا عنہا سے س$$نا ،وہ
فرماتی تھیں کہ نبی کریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم نم$از پڑھتے ہ$وتے اور میں آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم کے براب$ر میں
سوتی رہ$$تی۔ جب آپ ص$لی ہللا علیہ وس$$لم س$جدہ میں ج$اتے ت$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم ک$$ا ک$پڑا مجھے چھ$و جات$$ا
حاالنکہ میں حائضہ ہوتی تھی۔
ضَ $ي هَّللا ُ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ عبَ ْيُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاْ القَ ِ
اسُ $مَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ر ِ
ُص$لِّي َوَأنَ$$ا $ار ،لَقَْ $د َرَأ ْيتُنِي َو َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ي َ ب َو ْال ِح َمِ $
$ال َك ْل ِ
ت" :بِْئ َسَ $ما َعَ $د ْلتُ ُمونَا بِْ $
َع ْنهَ$$ا ،قَ$$الَ ْ
ُمضْ طَ ِج َعةٌ بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْالقِ ْبلَ ِة ،فَِإ َذا َأ َرا َد َأ ْن يَ ْس ُج َد َغ َم َز ِرجْ لَ َّ
ي فَقَبَضْ تُهُ َما".
یحیی بن سعید قطان نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا کہ ہم س$ے عبی$دہللا عم$ری
ٰ ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے قاسم بن محمد نے بیان کیا ،انہوں نے عائش$ہ رض$ی ہللا عنہ$ا س$ے ،آپ نے فرمایا کہ تم
نے برا کیا کہ ہم کو کتوں اور گدھوں کے حکم میں کر دیا۔ خود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نم$$از پ$$ڑھ رہے تھے۔
میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے لیٹی ہوئی تھی۔ جب سجدہ کرنا چاہتے تو میرے پاؤں کو چھو دیتے اور میں
انہیں سکیڑ لیتی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 408
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اريُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاِ إ ْسَ $راِئي ُلَ ، ع ْنَ أبِي ِإ ْسَ $حا َ
ق ، َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن ِإ ْس َحا َ
ق السُّو َر َم ِ
صلِّي ِع ْن َد ْال َك ْعبَ ِة َو َج ْمُ $$ع
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَاِئ ٌم يُ َ
ونَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل" :بَ ْينَ َما َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن َم ْي ُم ٍ
آل فُاَل ٍن فَيَ ْع ِمُ $د ِإلَى
ور ِ ُون ِإلَى هَ َذا ْال ُم َراِئيَ ،أيُّ ُك ْم يَقُ$$و ُم ِإلَى َجُ $ز ِ ش فِي َم َجالِ ِس ِه ْمِ ،إ ْذ قَا َل قَاِئ ٌل ِم ْنهُ ْمَ :أاَل تَ ْنظُر َ قُ َر ْي ٍ
ث َأ ْشقَاهُ ْم ،فَلَ َّما َس َ $ج َد َر ُس $و ُل هَّللا ِ فَرْ ثِهَا َو َد ِمهَا َو َساَل هَا فَيَ ِجي ُء بِ ِه ،ثُ َّم يُ ْم ِهلُهُ َحتَّى ِإ َذا َس َج َد َو َ
ض َعهُ بَي َْن َكتِفَ ْي ِه فَا ْنبَ َع َ
ض ِح ُكوا َحتَّى َما َل بَ ْع ُ
ضهُ ْم ِإلَى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ِ
اجدًا ،فَ َ ت النَّبِ ُّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َ
ض َعهُ بَي َْن َكتِفَ ْي ِهَ ،وثَبَ َ َ
ص $لَّى هَّللا ُ
ت النَّبِ ُّي َ اط َمةَ َعلَ ْيهَا ال َّساَل م َو ِه َي ُج َوي ِْريَةٌ فََأ ْقبَلَ ْ
ت تَ ْس َ $عىَ ،وثَبَ َ ق ُم ْنطَلِ ٌ
ق ِإلَى فَ ِ َّح ِك ،فَا ْنطَلَ َ
ْض ِم َن الض ِ
بَع ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َّ
الص$اَل ةَ، ض$ى َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ اجدًاَ ،حتَّى َأ ْلقَ ْتهُ َع ْنهُ َوَأ ْقبَلَ ْ
ت َعلَ ْي ِه ْم تَ ُس$بُّهُ ْم ،فَلَ َّما قَ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ِ
$رو ب ِْن ِه َش ٍ $امَ ،و ُع ْتبَ $ةَ ش ،ثُ َّم َس َّمى اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِ َع ْمِ $ ش ،اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِقُ َر ْي ٍ ش ،اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِقُ َر ْي ٍ قَا َل :اللَّهُ َّم َعلَ ْي َ
ك بِقُ َر ْي ٍ
$طَ ،و ُع َم$$ا َرةَ ب ِْن ْال َولِي ِد ،قَ$$ا َل ب ِْن َربِي َعةََ ،و َش ْيبَةَ ب ِْن َربِي َعةََ ،و ْال َولِي ِد ب ِْن ُع ْتبَةََ ،وُأ َميَّةَ ب ِْن َخلَ ٍ
فَ ،و ُع ْقبَ $ةَ ب ِْن َأبِي ُم َع ْيٍ $
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ب بَْ $د ٍر ،ثُ َّم قَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ صرْ َعى يَ ْو َم بَ ْد ٍر ،ثُ َّم س ُِحبُوا ِإلَى ْالقَلِي ِ
ب قَلِي ِ َع ْب ُد هَّللا ِ :فَ َوهَّللا ِ لَقَ ْد َرَأ ْيتُهُ ْم َ
َو َسلَّ َمَ :وُأ ْتبِ َع َأصْ َحابُ ْالقَلِي ِ
ب لَ ْعنَةً".
ہم سے احمد بن اسحاق سرماری نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اسرائیل نے ابواسحاق کے واسطہ س$$ے بی$$ان
کیا۔ انہوں نے عمرو بن میمون سے ،انہوں نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے ،کہا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم کعبہ کے پاس کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔ قریش اپنی مجلس میں( ق$ریب ہی) بیٹھے ہ$وئے تھے۔ ات$نے میں ان
میں سے ایک قریشی بوال اس ریاکار $کو نہیں دیکھتے؟ کیا ک$$وئی ہے ج$$و فالں ق$$بیلہ کے ذبح ک$$ئے ہ$$وئے اونٹ ک$$ا
گوبر ،خون اور اوجھڑی اٹھا الئے۔ پھر یہاں انتظار کرے۔ جب یہ( نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم) س$$جدہ میں ج$$ائے
تو گردن پر رکھ دے( چنانچہ اس کام کو انجام دینے کے لیے) ان میں سے سب سے زیادہ ب$دبخت ش$خص اٹھ$ا اور
www.islamicurdubooks.com 409
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں گئے تو اس نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی گردن مبارک پ$$ر یہ غالظ$$تیں ڈال
دیں۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمسجدہ ہی کی حالت میں سر رکھے رہے۔ مشرکین( یہ دیکھ کر) ہنس$$ے اور م$$ارے
ہنسی کے ایک دوسرے پر لوٹ پوٹ ہونے لگے۔ ایک شخص(غالبا ً ابن مسعود رضی ہللا عنہ) فاطمہ رضی ہللا عنہا
کے پاس آئے۔ وہ ابھی بچہ تھیں۔ آپ رضی ہللا عنہا دوڑتی ہوئی آئیں۔ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اب بھی س$$جدہ
ہی میں تھے۔ پھر( ف$$اطمہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے) ان غالظت$$وں ک$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے اوپ$$ر س$$ے ہٹایا اور
مشرکین کو برا بھال کہا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پوری کر کے فرمایا یا ہللا قریش پر عذاب نازل کر۔
یا ہللا قریش پر عذاب نازل کر۔ یا ہللا قریش پر عذاب نازل کر۔ پھر ن$$ام لے ک$$ر کہ$$ا یا ہللا! عم$$رو بن ہش$$ام ،عتبہ بن
ربیعہ ،شیبہ بن ربیعہ ،ولید بن عتبہ ،امیہ بن خلف ،عقبہ بن ابی معی$$ط اور عم$$ارہ ابن ولی$$د ک$$و ہالک ک$$ر۔ عب$$دہللا بن
مسعود رضی ہللا عنہ نے کہا ،ہللا کی قسم! میں نے ان سب کو بدر کی لڑائی میں مقتول پایا۔ پھ$$ر انہیں گھس$$یٹ ک$$ر
بدر کے کن$ویں میں پھین$$ک دیا گی$$ا۔ اس کے بع$د رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا کہ کن$ویں والے ہللا کی
رحمت سے دور کر دئیے گئے۔
www.islamicurdubooks.com 410
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر521 :
صلَّى هَّللا ُ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت َأ َّن ِجب ِْري َل نَ َز َل فَ َ
صلَّى ،فَ َ اريُّ ، فَقَا َلَ :ما هَ َذا يَا ُم ِغي َرةُ ؟ َألَي َ
ْس قَ ْد َعلِ ْم َ ص َِم ْسعُو ٍد اَأْل ْن َ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم،
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،ثُ َّم قَ$$ا َل :بِهََ $ذا
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم َ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى فَ َ
ثُ َّم َ
الص $اَل ِة،
ت َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َم َو ْق َ ِّثَ ،أ َو َأ َّن ِجب ِْري َل هُ َو َأقَا َم لِ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ُأ ِمرْ ُ
ت ،فَقَا َل ُع َم ُر لِعُرْ َوةَ :ا ْعلَ ْم َما تُ َحد ُ
ِّثَ ،ع ْنَ أبِي ِه.
ان بَ ِشي ُر ب ُْن َأبِي َم ْسعُو ٍد يُ َحد ُ
قَا َل عُرْ َوةَُ :ك َذلِك َك َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے امام مالک رحمہ ہللا علیہ کو پڑھ کر سنایا ابن ش$$ہاب
کی روایت سے کہ عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا علیہ نے ایک دن( عصر کی) نماز میں دیر کی ،پس عروہ بن زب$$یر
رضی ہللا عنہ کے پاس تشریف لے گئے ،اور انہوں نے بتایا کہ( اسی طرح) مغیرہ بن شعبہ رضی ہللا عنہ نے ایک
دن( عراق کے ملک میں) نم$$از میں دیر کی تھی جب وہ ع$$راق میں(ح$$اکم) تھے۔ پس ابومس$$عود انص$$اری( عقبہ بن
عمر) ان کی خدمت میں گئے۔ اور فرمایا ،مغیرہ رضی ہللا عنہ! آخر یہ کیا بات ہے ،کی$$ا آپ ک$$و معل$$وم نہیں کہ جب
جبرائیل علیہ السالم تشریف الئے تو انہوں نے نماز پڑھی اور رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بھی نم$$از پ$$ڑھی،
پھر جبرائیل علیہ السالم نے نماز پڑھی تو ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بھی نم$$از پ$$ڑھی ،پھ$$ر جبرائی$$ل علیہ
السالم نے نماز پڑھی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی نماز پڑھی ،پھر جبرائیل علیہ الس$$الم نے کہ$$ا کہ میں
اسی طرح حکم دیا گیا ہوں۔ اس پر عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا نے عروہ سے کہا ،معل$$وم بھی ہے آپ کی$$ا بی$$ان ک$$ر
رہے ہیں؟ کیا جبرائیل علیہ السالم نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز کے اوقات( عمل کر کے) بتالئے تھے۔
عروہ نے کہا ،کہ ہاں اسی طرح بشیر بن ابی مسعود رضی ہللا عنہ اپنے والد کے واسطہ سے بیان کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 411
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر522 :
صلِّي ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ فِي حُجْ َرتِهَ$$ا قَا َل عُرْ َوةَُ :ولَقَ ْد َح َّدثَ ْتنِيَ عاِئ َشةَُ" ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ
قَ ْب َل َأ ْن تَ ْ
ظهَ َر".
عروہ رحمہ ہللا علیہ نے کہا کہ مجھ سے عائشہ رضی ہللا عنہا نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم عص$$ر
کی نماز اس وقت پ$$ڑھ لی$$تے تھے جب ابھی دھوپ ان کے حج$$رہ $میں موج$$ود ہ$$وتی تھی اس س$$ے بھی پہلے کہ وہ
دیوار پر چڑھے۔
ين}:
ش ِر ِك َ ين ِإلَ ْي ِه َواتَّقُوهُ َوَأقِي ُموا ال َّ
صالَةَ َوالَ تَ ُكونُوا ِم َن ا ْل ُم ْ ابُ { :منِيبِ َ
-2بَ ُ
تعالی کا ارشاد ہے کہ ہللا پاک کی طرف رجوع کرنے والے ( ہو جاؤ ) اور اس سے
ٰ باب :ہللا
ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ
حدیث نمبر523 :
َوَأ ْنهَى َع ْن ،ال ُّدبَّا ِءَ ،و ْال َح ْنتَ ِمَ ،و ْال ُمقَي َِّرَ ،والنَّقِ ِ
ير"$.
ٰ
بصری نے ،اور یہ عباد کے لڑکے ہیں ،ابوجمرہ( $نص$$ر ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے عباد بن عباد
بن عمران) کے ذریعہ سے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ عب$$دالقیس ک$$ا وف$$د رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہ$$ا کہ ہم اس ربیعہ ق$$بیلہ س$ے ہیں اور ہم آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم کی
خدمت میں صرف حرمت والے مہینوں ہی میں حاضر ہو سکتے ہیں ،اس ل$یے آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم کس$ی ایس$ی
بات کا ہمیں حکم دیجیئے ،جسے ہم آپ صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے س$$یکھ لیں اور اپ$$نے پیچھے رہ$$نے والے دوس$$رے
لوگوں کو بھی اس کی دعوت دے سکیں ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں چ$$ار چ$$یزوں ک$$ا حکم دیت$$ا
www.islamicurdubooks.com 412
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہوں اور چار $چیزوں سے روکتا ہوں ،پہلے ہللا پر ایم$$ان النے ک$$ا ،پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس کی تفص$$یل
بیان فرم$$ائی کہ اس ب$$ات کی ش$$ہادت دین$$ا کہ ہللا کے س$$وا ک$$وئی معب$$ود نہیں اور یہ کہ میں ہللا ک$$ا رس$$ول ہ$$وں ،اور
دوسرے نماز قائم کرنے کا ،تیس$$رے زک$ٰ $وۃ دینے ک$$ا ،اور چ$$وتھے ج$$و م$$ال تمہیں غ$$نیمت میں ملے ،اس میں س$$ے
پانچواں حصہ ادا کرنے کا اور تمہیں میں تونبڑی حنتم ،قسار اور نقیر کے استعمال سے روکتا ہوں۔( ن$$وٹ :یہ تم$$ام
برتن شراب بنانے کے لیے استعمال ہوتے تھے)۔
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال ُمثَنَّى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْسَ $ما ِعي ُل ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَا قَيْسٌ َ ، ع ْنَ ج ِر ِ
ي$ر ب ِْن َعبِْ $د هَّللا ِ،
ح لِ ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى ِإقَ ِام ال َّ
صاَل ِةَ ،وِإيتَا ِء ال َّز َكا ِةَ ،والنُّصْ ِ ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
قَا َل" :بَايَع ُ
یحیی بن سعید قطان نے کہا کہ ہم س$$ے اس$$ماعیل بن ابی
ٰ مثنی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
ٰ ہم سے محمد بن
خالد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے قیس بن ابی حازم نے جریر بن عبدہللا رضی ہللا عنہ کی روایت سے بیان
کیا کہ جریر بن عبدہللا بجلی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے دست مبارک پر
نماز قائم کرنےٰ ،
زکوۃ دینے ،اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔
صالَةُ َكفَّ َ
ارةٌ: اب ال َّ
-4بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ گناہوں کے لیے نماز کفارہ ہے ( یعنی اس سے صغیرہ گناہ معاف ہو
جاتے ہیں )
www.islamicurdubooks.com 413
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر525 :
ْتُ ح َذ ْيفَةَ ، قَا َلُ " :كنَّا ُجلُوسًا ِع ْن َد َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ش ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ شقِي ٌ
ق ، قَا َلَ :س ِمع ُ
تَ :أنَا َك َم$$ا قَالَ$هُ ،قَ$$ا َل:
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ْالفِ ْتنَ ِة ؟ قُ ْل ُ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،فَقَا َلَ :أيُّ ُك ْم يَحْ فَظُ قَ ْو َل َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ُع َم َر َر ِ
الصَ $دقَةُ ت :فِ ْتنَةُ ال َّرج ُِل فِي َأ ْهلِ ِه َو َمالِ ِه َو َولَ ِد ِه َو َج ِ
ار ِه ،تُ َكفِّ ُرهَ$$ا َّ
الص$اَل ةُ َو َّ
الصْ $و ُم َو َّ ك َعلَ ْي ِه َأ ْو َعلَ ْيهَا لَ َج ِري ٌء ،قُ ْل ُ
ِإنَّ َ
ك ِم ْنهَا بَْأسٌ يَا َأ ِم$$ي َر ْس هَ َذا ُأ ِري ُدَ ،ولَ ِك ْن ْالفِ ْتنَةُ الَّتِي تَ ُمو ُج َك َما يَ ُمو ُج ْالبَحْ رُ ،قَا َل :لَي َ
ْس َعلَ ْي َ َواَأْل ْم ُر َوالنَّ ْه ُي ،قَا َل :لَي َ
$ان ُع َمُ $ر ق َأبَ $دًا ،قُ ْلنَ$$اَ :أ َكَ $
ك َوبَ ْينَهَا بَابًا ُم ْغلَقًا ،قَا َلَ :أيُ ْك َس ُر َأ ْم يُ ْفتَ ُح ؟ قَا َل :يُ ْك َسرُ ،قَا َلِ :إ ًذا اَل يُ ْغلَ َ $ ْال ُمْؤ ِمنِ َ
ينِ ،إ َّن بَ ْينَ َ
يط ،فَ ِه ْبنَا َأ ْن نَ ْسَأ َل ُح َذ ْيفَةَ ،فََأ َمرْ نَا
ْس بِاَأْل َغالِ ِث لَي َون ْال َغ ِد اللَّ ْيلَةَ"ِ ،إنِّي َح َّد ْثتُهُ بِ َح ِدي ٍ
اب ؟ قَا َل :نَ َع ْمَ ،ك َما َأ َّن ُد َ يَ ْعلَ ُم ْالبَ َ
َم ْسرُوقًا فَ َسَألَهُ ،فَقَا َلْ :البَابُ ُع َمرُ.
یحیی بن سعید قطان نے اعمش کی روایت سے بی$$ان کی$$ا،
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے
اعمش( سلیمان بن مہران) نے کہا کہ مجھ سے شقیق بن مسلمہ نے بیان کیا ،شقیق نے کہا کہ میں نے حذیفہ بن یمان
رضی ہللا عنہ سے سنا۔ حذیفہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ہم عمر رض$$ی ہللا عنہ کی خ$$دمت میں بیٹھے ہ$$وئے تھے
کہ آپ نے پوچھا کہ فتنہ سے متعلق رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی کوئی حدیث تم میں سے کسی کو یاد ہے؟ میں
بوال ،میں نے اسے( اسی طرح یاد رکھا ہے) جیسے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس حدیث کو بیان فرمایا تھ$$ا۔
عمر رضی ہللا عنہ بولے ،کہ تم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے فتن کو معلوم کرنے میں بہت بےب$$اک تھے۔ میں
نے کہا کہ انسان کے گھر والے ،مال اوالد اور پڑوسی سب فتنہ( کی چیز) ہیں۔ اور نماز ،روزہ ،صدقہ ،اچھی ب$$ات
کے لیے لوگوں کو حکم کرنا اور بری باتوں سے روکنا ان فتن$$وں ک$$ا کف$$ارہ ہیں۔ عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ
میں تم س$$ے اس کے متعل$$ق نہیں پوچھت$$ا ،مجھے تم اس فتنہ کے ب$$ارے میں بتالؤ ج$$و س$$مندر کی م$$وج کی ط$$رح
ٹھاٹھیں مارتا ہوا بڑھے گا۔ اس پر میں نے کہا کہ یا امیرالمؤم$$نین! آپ اس س$$ے خ$$وف نہ کھ$$ائیے۔ آپ کے اور فتنہ
کے درمیان ایک بند دروازہ ہے۔ پوچھا کیا وہ دروازہ توڑ دیا جائے گا یا( صرف) کھوال ج$$ائے گ$$ا۔ میں نے کہ$$ا کہ
توڑ دیا جائے گا۔ عمر رضی ہللا عنہ بول اٹھے ،کہ پھر تو وہ کبھی بن$د نہیں ہ$و س$$کے گ$ا۔ ش$قیق نے کہ$$ا کہ ہم نے
حذیفہ رضی ہللا عنہ سے پوچھا ،کیا عمر رضی ہللا عنہ اس دروازہ کے متعلق کچھ علم رکھتے تھے ت$$و انہ$$وں نے
کہا کہ ہاں! بالکل اسی طرح جیسے دن کے بعد رات کے آنے کا۔ میں نے تم سے ایک ایسی حدیث بیان کی ہے ج$$و
قطعا ً غلط نہیں ہے۔ ہمیں اس کے متعلق حذیفہ رضی ہللا عنہ سے پوچھنے میں ڈر ہوتا تھا( کہ دروازہ سے کیا مراد
www.islamicurdubooks.com 414
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہے) اس لیے ہم نے مسروق سے کہا( کہ وہ پوچھیں) انہوں نے دریافت کیا تو آپ نے بتایا کہ وہ دروازہ خ$$ود عم$$ر
رضی ہللا عنہ ہی تھے۔
حدیث نمبر526 :
ان النَّهِْ $$ديِّ َ ، ع ْن اب ِْن َم ْس $عُو ٍدَ" ، أ َّن
ان التَّ ْي ِم ِّيَ ، ع ْنَ أبِي ُع ْث َم َ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْعَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فََأ ْخبَ َرهُ ،فََأ ْن َز َل هَّللا ُ َعَّ $ز َو َجَّ $ل َوَأقِ ِم َّ
الص$الةَ طََ $رفَ ِي ي َ اب ِم َن ا ْم َرَأ ٍة قُ ْبلَةً ،فََأتَى النَّبِ َّ
ص َ َر ُجاًل َأ َ
ت سورة هود آية ،114فَقَا َل ال َّر ُجلُ :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا َِ ،ألِي هََ $ذا ؟ ت ي ُْذ ِهب َْن ال َّسيَِّئا ِ
ار َو ُزلَفًا ِم َن اللَّي ِْل ِإ َّن ْال َح َسنَا ِ
النَّهَ ِ
يعُ $أ َّمتِي ُكلِّ ِه ْم".
قَا َل :لِ َج ِم ِ
ہم سے قتیبہ نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے یزید بن زریع نے بی$$ان کی$$ا ،س$$لیمان تیمی کے واس$$طہ س$$ے ،انہ$$وں نے
ابوعثمان نہدی سے ،انہوں نے ابن مسعود رضی ہللا عنہ سے کہ ایک شخص نے کسی غیر عورت کا بوسہ لے لی$$ا۔
تعالی نے
ٰ اور پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ کو اس حرکت کی خبر دے دی۔ اس پر ہللا
یہ آیت ن$$ازل فرم$$ائی ،کہ نم$$از دن کے دون$$وں حص$$وں میں ق$$ائم ک$$رو اور کچھ رات گ$$ئے بھی ،اور بالش$$بہ نیکی$$اں
برائیوں کو مٹا دیتی ہیں۔ اس شخص نے کہا کہ یا رس$$ول ہللا! کی$$ا یہ ص$$رف م$$یرے ل$$یے ہے۔ ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ نہیں بلکہ میری تمام امت کے لیے یہی حکم ہے۔
ْتَ أبَا َع ْم ٍرو
ارَ أ ْخبَ َرنِي ،قَا َلَ :س ِمع ُ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ِه َشا ُم ب ُْن َع ْب ِد ْال َملِ ِك ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلْ :ال َولِي ُد ب ُْن ْال َع ْي َز ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم، "سَ$أ ْل ُ
ت النَّبِ َّ
ي َ ار ،قَ$ا َلَ : احبُ َوَأ َشا َر ِإلَى َد ِ
ارَ ع ْب ِد هَّللا ِ ، هَ ِذ ِه ال َّد ِ ص ِي ، يَقُولَُ :ح َّدثَنَا َ
ال َّش ْيبَانِ َّ
www.islamicurdubooks.com 415
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صاَل ةُ َعلَى َو ْقتِهَا ،قَا َل :ثُ َّم َأيٌّ ؟ قَا َل :ثُ َّم بِرُّ ْال َوالِ َدي ِْن ،قَا َل :ثُ َّم َأيٌّ ؟ قَ$$ا َلْ :ال ِجهَ$$ا ُد َأيُّ ْال َع َم ِل َأ َحبُّ ِإلَى هَّللا ِ ؟ قَا َل :ال َّ
يل هَّللا ِ ،قَا َلَ :ح َّدثَنِي بِ ِه َّن َولَ ِو ا ْستَ َز ْدتُهُ لَ َزا َدنِي".
فِي َسبِ ِ
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے ،انہوں نے کہا کہ مجھے ولید بن عیزار ک$$وفی
نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ میں نے اب$$وعمر و ش$$یبانی س$$ے س$$نا ،وہ کہ$$تے تھے کہ میں نے اس گھ$$ر کے مال$$ک س$$ے
سنا( ،آپ عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ کے گھر کی طرف اشارہ کر رہے تھے) انہوں نے فرمایا کہ میں نے ن$$بی
تعالی کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محب$$وب ہے؟ آپ ص$$لی ہللا علیہ
ٰ کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہللا
وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا ،پھر پوچھا ،اس کے بعد ،فرمایا وال$دین کے س$$اتھ نی$ک مع$املہ رکھن$ا۔
پوچھا اس کے بعد ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا کی راہ میں جہ$$اد کرن$$ا۔ ابن مس$$عود رض$$ی ہللا عنہ نے
فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے یہ تفصیل بت$$ائی اور اگ$$ر میں اور س$واالت کرت$$ا ت$$و آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم اور زیادہ بھی بتالتے۔( لیکن میں نے بطور ادب خاموشی اختیار کی)۔
س َكفَّ َ
ارةٌ: صلَ َواتُ ا ْل َخ ْم ُ
اب ال َّ
-6بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ پانچوں وقت کی نمازیں گناہوں کا کفارہ ہو جاتی ہیں
حدیث نمبر528 :
َحَّ $دثَنَاِ إ ْبَ $را ِهي ُم ب ُْن َح ْمَ $زةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِي اب ُْن َأبِي َحِ $
$از ٍمَ ، والَّ $د َرا َورْ ِديُّ َ ، ع ْن يَ ِزيَ $دَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ِإ ْبَ $را ِهي َم،
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،يَقُ$ولَُ" :أ َرَأ ْيتُ ْم لَ ْ$و
َع ْنَ أبِي َسلَ َمةَ ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أنَّهُ َس ِم َع َرسُو َل هَّللا ِ َ
ب َأ َح ِد ُك ْم يَ ْغتَ ِس ُل فِي ِه ُك َّل يَ ْو ٍم َخ ْمسًا َما تَقُو ُل َذلِ َ
ك يُ ْبقِي ِم ْن َد َرنِ ِه ،قَالُوا :اَل يُ ْبقِي ِم ْن َد َرنِ ِ $ه َش ْ $يًئا ،قَ$$ا َل: َأ َّن نَهَرًا بِبَا ِ
س ،يَ ْمحُو هَّللا ُ بِ ِه ْال َخطَايَا".
ت ْال َخ ْم ِ ك ِم ْث ُل ال َّ
صلَ َوا ِ فَ َذلِ َ
ہم سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم اور عبدالعزیز بن محم$$د دراوردی نے یزید
بن عبدہللا کی روایت سے ،انہوں نے محمد بن ابراہیم تیمی سے ،انہوں نے ابوسلمہ بن عب$$دالرحمٰ ن بن ع$$وف رض$$ی
ہللا عنہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ انہوں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے س$$نا آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اگر کسی ش$$خص کے دروازے پ$$ر نہ$$ر ج$$اری ہ$$و اور وہ روزانہ اس میں پ$$انچ پ$$انچ
www.islamicurdubooks.com 416
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
دفعہ نہائے تو تمہارا کیا گمان ہے۔ کیا اس کے بدن پر کچھ بھی میل ب$$اقی رہ س$$کتا ہے؟ ص$$حابہ نے ع$$رض کی کہ
نہیں یا رسول ہللا! ہرگز نہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہی حال پ$$انچوں وقت کی نم$$ازوں ک$$ا ہے کہ ہللا
پاک ان کے ذریعہ سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
$ان َعلَى
ف َشْ $يًئا ِم َّما َك َ س ، قَ$ا َلَ " :م$ا َأ ْع ِ
$ر ُ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مهِْ $ديٌّ َ ، ع ْنَ غ ْياَل َنَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
ضيَّ ْعتُ ْم فِيهَا ؟".
ضيَّ ْعتُ ْم َما َ صاَل ةُ ،قَا َلَ :ألَي َ
ْس َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قِي َل ال َّ
َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے مہدی بن میمون نے غیالن بن جریر کے واسطہ سے ،انہ$وں نے
ٰ ہم سے
انس رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے عہد کی کوئی ب$$ات اس زم$$انہ میں نہیں
پاتا۔ لوگوں نے کہا ،نماز تو ہے۔ فرمایا اس کے اندر بھی تم نے کر رکھا ہے جو کر رکھا ہے۔
حدیث نمبر530 :
ت"َ ،وقَ$$ا َل بَ ْكُ $رَ ، حَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ ْكٍ $
$ر ضيِّ َع ْ
صاَل ةُ قَ ْد ُ
صاَل ةََ ،وهَ ِذ ِه ال َّ ف َش ْيًئا ِم َّما َأ ْد َر ْك ُ
ت ِإاَّل هَ ِذ ِه ال َّ فَقَا َل :اَل َأ ْع ِر ُ
ان ب ُْن َأبِي َر َّوا ٍد نَحْ َوهُ.ْالبُرْ َسانِ ُّيَ ، أ ْخبَ َرنَاُ ع ْث َم ُ
ہم سے عمرو بن زرارہ $نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدالواحد بن واصل ابوعبیدہ حداد نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے
عبدالعزیز کے بھائی عثمان بن ابی رواد کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے زہری سے س$$نا کہ میں
دمشق میں انس بن مالک رض$ی ہللا عنہ کی خ$دمت میں گی$ا۔ آپ اس وقت رو رہے تھے۔ میں نے ع$رض کی$ا کہ آپ
www.islamicurdubooks.com 417
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کیوں رو رہے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم کے عہ$$د کی ک$$وئی چ$$یز اس نم$$از کے عالوہ
اب میں نہیں پاتا اور اب اس کو بھی ضائع کر دیا گیا ہے۔ اور بکر بن خلف نے کہا کہ ہم سے محمد بن بکر برسانی
نے بیان کیا کہ ہم سے عثمان بن ابی رواد نے یہی حدیث بیان کی۔
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َمِ" :إ َّن َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قالَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن قَتَ$ا َدةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ
س ، قَ$ا َل :قَ$ا َل النَّبِ ُّي َ
ت قَ َد ِم ِه ْاليُ ْس َرى"َ ،وقَا َلَ س ِ $عي ٌدَ : ع ْن قَتَ$$ا َدةَ ، اَل يَ ْتفِ ُ $ل َأ َح َد ُك ْم ِإ َذا َ
صلَّى يُنَ ِ
اجي َربَّهُ ،فَاَل يَ ْتفِلَ َّن َع ْن يَ ِمينِ ِهَ ،ولَ ِك ْن تَحْ َ
ق بَي َْن يَ َد ْيِ $ه َواَل َع ْن يَ ِمينِِ $هَ ،ولَ ِك ْن َع ْن ت قَ َد َم ْي ِهَ ،وقَ$$ا َلُ شْ $عبَةُ : اَل يَ ْبُ $ز ُار ِه َأ ْو تَحْ َ
قُ َّدا َمهُ َأ ْو بَي َْن يَ َد ْي ِهَ ،ولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،اَل يَ ْب ُز ْق فِي ْالقِ ْبلَ ِة َواَل َع ْن يَ ِمينِ ِ $ه،
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ت قَ َد ِم ِهَ ،وقَا َلُ ح َم ْي ٌدَ : ع ْنَ أنَ ٍ ار ِه َأ ْو تَحْ َيَ َس ِ
ار ِه َأ ْو تَحْ َ
ت قَ َد ِم ِه. َولَ ِك ْن َع ْن يَ َس ِ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہشام بن عبدہللا دستوائی نے قتادہ ابن دعامہ کے واسطے سے ،انہوں
نے انس رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی نم$$از میں ہوت$$ا ہے
تو وہ اپنے رب سے سرگوشی کرتا رہتا ہے اس لیے اپنی داہنی جانب نہ تھوکنا چ$$اہیے لیکن ب$$ائیں پ$$اؤں کے نیچے
تھوک سکتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 418
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر532 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا قَتَ$$ا َدةَُ ، ع ْنَ أنَ ِ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ق فَاَل يَ ْبُ $زقَ َّن بَي َْن يَ َد ْيِ $ه َواَل َع ْن يَ ِمينِِ $ه فَِإنَّهُ $ال َك ْل ِ
بَ ،وِإ َذا بََ $ز َ َو َسلَّ َم ،قَا َل" :ا ْعتَ ِدلُوا فِي ال ُّسجُو ِد َواَل يَ ْبس ْ
ُط ِذ َرا َع ْي ِه َكْ $
يُنَ ِ
اجي َربَّهُ".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے یزید بن ابراہیم نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے قتادہ نے انس بن مال$$ک
رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،آپ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے روایت ک$$رتے تھے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ سجدہ کرنے میں اعتدال رکھو(سیدھی طرح پر کرو) اور کوئی شخص تم میں سے اپنے بازوؤں
کو کتے کی طرح نہ پھیالئے۔ جب کسی کو تھوکنا ہی ہو تو سامنے یا داہنی طرف نہ تھ$$وکے ،کی$$ونکہ وہ نم$$از میں
اپنے رب سے پوشیدہ باتیں کرتا رہتا ہے اور سعید نے قتادہ رضی ہللا عنہ سے روایت کر کے بیان کی$$ا ہے کہ آگے
یا سامنے نہ تھوکے البتہ بائیں طرف پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے اور شعبہ نے کہ$$ا کہ اپ$$نے س$$امنے اور دائیں
جانب نہ تھوکے ،بلکہ بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھ$$وک س$$کتا ہے۔ اور حمی$$د نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ
سے وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے روایت ک$$رتے ہیں کہ قبلہ کی ط$$رف نہ تھ$$وکے اور نہ دائیں ط$$رف البتہ
بائیں طرف یا پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے۔
انَ : حَّ $دثَنَا اَأْل ْعَ $ر ُج َع ْبُ $د ان ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و بَ ْكٍ $
$رَ ، ع ْنُ س$لَ ْي َم َ
ان ، قَ$$ا َلَ
ص$الِ ُح ب ُْن َكي َْسَ $ َحَّ $دثَنَاَ أيُّوبُ ب ُْن ُس$لَ ْي َم َ
$ولَى َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ،ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، أنَّهُ َم$$ا َحَّ $دثَاهُ َع ْن
الرَّحْ َم ِنَ و َغ ْيُ $رهَُ ،ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، ونَ$$افِ ٌعَ مْ $
ْح َجهَنَّ َم". ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أنَّهُ قَا َلِ" :إ َذا ا ْشتَ َّد ْال َحرُّ فََأب ِْر ُدوا َع ِن ال َّ
ُول هَّللا ِ َ
صاَل ِة ،فَِإ َّن ِش َّدةَ ال َحرِّ ِم ْن فَي ِ َرس ِ
ہم س$ے ایوب بن س$لیمان م$دنی نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا ہم س$ے اب$وبکر عبدالحمی$د بن ابی اویس نے س$لیمان بن بالل کے
واسطہ سے کہ صالح بن کیسان نے کہا کہ ہم سے اعرج عبدالرحمٰ ن وغیرہ نے حدیث بی$$ان کی۔ وہ اب$$وہریرہ رض$$ی
www.islamicurdubooks.com 419
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر535 :
بَ ، ع ْنَ أبِي اج ِر َأبِي ْال َح َس ِنَ ، س ِم َعَ ز ْي َد ب َْن َو ْه ٍ ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال ُمهَ ِ َح َّدثَنَا ب ُْن بَ َّش ٍ
$ر ْدَ ،أ ْو قَ$$ا َل :ا ْنتَ ِظِ $ر ا ْنتَ ِظ $رْ َ ،وقَ$$ا َلِ :شَّ $دةُ
الظ ْه َر ،فَقَا َلَ :أب ِْر ْد َأ ْبِ $ َذرٍّ ، قَا َلَ" :أ َّذ َن ُمَؤ ِّذ ُن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
حدیث نمبر536 :
بَ ، ع ْنَ أبِي $ريِّ َ ، ع ْنَ سِ $عي ِد ب ِْن ْال ُم َس$يِّ ِ ظنَ$$اهُ ِم ْنُّ
الز ْهِ $ ان ، قَ$$ا َلَ :حفِ ْ َحَّ $دثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ سْ $فيَ ُ
ْح َجهَنَّ َم. ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا ا ْشتَ َّد ْال َحرُّ فََأب ِْر ُدوا بِال َّ
هُ َر ْي َرةََ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة ،فَِإ َّن ِش َّدةَ ال َحرِّ ِم ْن فَي ِ
www.islamicurdubooks.com 420
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا اس ح$$دیث ک$$و ہم نے زہ$$ری
سے سن کر یاد کیا ،وہ سعید بن مسیب کے واسطہ س$$ے بی$$ان ک$$رتے ہیں ،وہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،وہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ جب گرمی تیز ہو جائے تو نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو ،کی$$ونکہ گ$$رمی کی
تیزی دوزخ کی آگ کی بھاپ کی وجہ سے ہوتی ہے۔
حدیث نمبر537 :
ْف،
الص $ي ِ ْضي بَ ْعضًا ،فََأ ِذ َن لَهَا بِنَفَ َسي ِْن نَفَ ٍ
س فِي ال ِّشتَا ِء َونَفَ ٍ
س فِي َّ ت :يَا َربِّ َأ َك َل بَع ِ َوا ْشتَ َك ِ
ت النَّا ُر ِإلَى َربِّهَا ،فَقَالَ ْ
ون ِم َن ْال َحرِّ َ ،وَأ َش ُّد َما تَ ِج ُد َ
ون ِم َن ال َّز ْمهَ ِر ِ
ير". فَهُ َو َأ َش ُّد َما تَ ِج ُد َ
دوزخ نے اپنے رب سے شکایت کی کہ اے میرے رب!( آگ کی شدت کی وجہ سے) میرے بعض حص$$ہ نے بعض
$الی نے اس$$ے دو س$$انس لی$نے کی اج$ازت $دی ،ایک س$$انس ج$$اڑے میں اور ایک
حصہ کو کھا لیا ہے اس پر ہللا تعٰ $
سانس گرمی میں۔ اب انتہائی سخت گرمی اور سخت سردی جو تم لوگ محسوس کرتے ہ$$و وہ اس$$ی س$$ے پی$$دا ہ$$وتی
ہے۔
حدیث نمبر538 :
حَ ، ع ْنَ أبِي َسِ $عي ٍد ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبِي ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و َ
ص$الِ ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
انَ ، ويَحْ يَىَ ، $وَأبُ$$و
ْح َجهَنَّ َم" ،تَابَ َعهُُ س ْ $فيَ ُ ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ" :أب ِْر ُدوا بِ ُّ
الظه ِْر فَِإ َّن ِش َّدةَ ال َحرِّ ِم ْن فَي ِ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
َع َوانَةََ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ش.
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ،کہ$$ا ہم س$$ے اعمش نے بی$$ان کی$$ا،
کہا کہ ہم سے ابوصالح ذکوان نے ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ کے واس$طہ س$ے بی$ان کی$ا کہ ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا( کہ گرمی کے موسم میں) ظہر کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا ک$$رو ،کی$$ونکہ گ$$رمی کی ش$$دت جہنم
www.islamicurdubooks.com 421
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اج ٌر َأبُو ْال َح َس ِنَ م ْولَى لِبَنِي تَي ِْم هَّللا ِ ،قَا َلَ :س ِ $مع ُ
ْتَ ز ْي َ $د َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَا ٍ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مهَ ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي َس$فَ ٍر ،فََ$أ َرا َد ْال ُمَ $ؤ ِّذ ُن َأ ْن يَُ$ؤ ِّذ َن بَ ، ع ْنَ أبِي َذرٍّ ْال ِغفَ ِ
اريِّ ، قَا َلُ " :كنَّا َم َع النَّبِ ِّي َ ب َْن َو ْه ٍ
$ر ْد َحتَّى َرَأ ْينَ$$ا فَ ْي َء التُّلُِ $
$ول ،فَقَ$$ا َل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :أب ِْر ْد ،ثُ َّم َأ َرا َد َأ ْن يَُ$ؤ ِّذ َن ،فَقَ$$ا َل لَ$هَُ :أ ْبِ $ لِ ُّ
لظه ِْر ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
اش$تَ َّد ْال َح $رُّ فََ$أب ِْر ُدوا بِ َّ
الص$اَل ِة"َ ،وقَ$$ا َل اب ُْن َعبَّا ٍ
س: ْح َجهَنَّ َم ،فَِ$إ َذا ْ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :إ َّن ِش َّدةَ ال َحرِّ ِم ْن فَي ِالنَّبِ ُّي َ
تَتَفَيَُّأ تَتَ َميَّلُ.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے بنی تیم ہللا کے غالم مہاجر ابوالحسن نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ میں نے
زید بن وہب جہنی سے سنا ،وہ ابوذر غفاری رضی ہللا عنہ سے نقل کرتے تھے کہ انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم ایک س$$فر
میں رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ تھے۔ م$$ؤذن نے چاہ$$ا کہ ظہ$$ر کی اذان دے۔ لیکن آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ وقت کو ٹھنڈا ہونے دو ،م$ؤذن نے( تھ$وڑی دیر بع$د) پھ$ر چاہ$$ا کہ اذان دے ،لیکن آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ ٹھن$$ڈا ہ$$ونے دو۔ جب ہم نے ٹیلے ک$$ا س$$ایہ ڈھال ہ$وا دیکھ لی$$ا۔( تب اذان کہی گ$$ئی) پھ$$ر ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ گرمی کی تیزی جہنم کی بھاپ کی تیزی سے ہے۔ اس لیے جب گرمی س$$خت
ہو جایا کرے تو ظہر کی نماز ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا« يتفيئو»( کا لفظ ج$$و
سورۃ النحل میں ہے) کے معنے« تتميل»( جھکنا ،مائل ہونا) ہیں۔
ت ال ُّ
ظ ْه ِر ِع ْن َد ال َّز َو ِ
ال: اب َو ْق ِ
-11بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 422
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر540 :
www.islamicurdubooks.com 423
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جا سواالت کریں) اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم خاموش ہو گئے۔ پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ
ابھی ابھی م$$یرے س$$امنے جنت اور جہنم اس دیوار کے ک$$ونے میں پیش کی گ$$ئی تھی۔ پس میں نے نہ ایس$$ی ک$$وئی
عمدہ چیز دیکھی( جیسی جنت تھی) اور نہ کوئی ایسی بری چیز دیکھی(جیسی دوزخ تھی)۔
حدیث نمبر541 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم الَ ، ع ْنَ أبِي بَرْ َزةََ " ، ك َ
ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ أبِى ْال ِم ْنهَ ِ
الشْ $مسُ ت َّ ُص$لِّي ُّ
الظ ْهَ $ر ِإ َذا َزالَ ِ ين ِإلَى ْال ِماَئ ِةَ ،وي َ ف َجلِي َسهُ َويَ ْقَ $رُأ فِيهَ$$ا َم$$ا بَي َْن ِّ
الس$تِّ َ صلِّي الصُّ ْب َحَ ،وَأ َح ُدنَا يَع ِ
ْر ُ يُ َ
ْأ
بَ ،واَل يُبَ$$الِي بِتَِ $خ ِ
ير $ر ِ يت َما قَ$$ا َل فِي ْال َم ْغِ $ صى ْال َم ِدينَ ِة يَرْ َج َع َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌ َونَ ِس ُ
َو ْال َعصْ َرَ ،وَأ َح ُدنَا يَ ْذهَبُ ِإلَى َأ ْق َ
اذ : قَا َلُ ش ْعبَةُ : لَقِيتُهُ َم َّرةً ،فَقَا َلَ :أ ْو ثُلُ ِ
ث اللَّي ِْل. ث اللَّي ِْل ،ثُ َّم قَا َل ِإلَى َش ْ
ط ِر اللَّي ِْل"َ ،وقَا َلُ م َع ٌ ْال ِع َشا ِء ِإلَى ثُلُ ِ
ہم س$$ے حفص بن عم$$$ر نے بی$$$ان کی$$$ا ،کہ ہم س$$$ے ش$$$عبہ نے بی$$$ان کی$$$ا ابوالمنہ$$$ال کی روایت س$$$ے ،انہ$$$وں نے
ابوبرزہ( فضلہ بن عبید رضی ہللا عنہ) سے ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم صبح کی نم$$از اس وقت
پڑھتے تھے جب ہم اپنے پاس بیٹھے ہوئے شخص کو پہچان لیتے تھے۔ صبح کی نماز میں نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھتے۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم ظہر اس وقت پڑھتے جب س$$ورج ڈھل جات$$ا۔ اور
عصر کی نماز اس وقت کہ ہم مدینہ منورہ کی آخری حد تک( نماز پڑھنے کے بعد) جاتے لیکن سورج اب بھی ت$$یز
رہتا تھا۔ نماز مغرب کا انس رضی ہللا عنہ نے جو وقت بتایا تھا وہ مجھے یاد نہیں رہا۔ اور نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم عشاء کی نماز کو تہائی رات تک دیر کرنے میں کوئی ح$$رج $نہیں س$$مجھتے تھے ،پھ$$ر ابوالمنہ$$ال نے کہ$$ا کہ
آدھی رات تک( مؤخر کرنے میں) کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ اور معاذ نے کہا کہ شعبہ نے فرمایا کہ پھر میں
دوبارہ ابوالمنہال سے مال تو انہوں نے فرمایا یا تہائی رات تک ۔
www.islamicurdubooks.com 424
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر542 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد يَ ْعنِي اب َْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ خالِ ُد ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ح َّدثَنِيَ غ$$الِبٌ ْالقَطَّ ُ
ان،
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم
ول هَّللا ِ َ ص$لَّ ْينَا َخ ْلَ $
$ف َر ُسِ $ َع ْن بَ ْك ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ْال ُم َزنِ ِّيَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَا َلُ " :كنَّا ِإ َذا َ
بِالظَّهَاِئ ِر فَ َس َج ْدنَا َعلَى ثِيَابِنَا اتِّقَا َء ْال َحرِّ ".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہم سے خال$$د
بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا ،انہوں نے کہا مجھ سے غالب قطان نے بکر بن عبدہللا مزنی کے واسطہ سے بی$$ان کی$$ا،
انہ$$وں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے آپ نے فرمایا کہ جب ہم( گرمی$$وں میں) ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے ظہر کی نماز دوپہ$ر دن میں پڑھتے تھے ت$و گ$رمی س$ے بچ$نے کے ل$یے ک$پڑوں پ$ر س$جدہ کی$ا
کرتے۔
$ارَ ، ع ْنَ ج$$ابِ ِر ب ِْن َز ْيٍ $دَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س، َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌد هُ َو اب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينٍَ $
ب َو ْال ِع َش$ا َء" ،فَقَ$$ا َل َأيُّوبُ : صَ $ر َو ْال َم ْغِ $
$ر َ الظ ْهَ $ر َو ْال َع ْ
صلَّى بِ ْال َم ِدينَ ِة َس ْبعًا َوثَ َمانِيًا ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ "َأ ّن النَّبِ َّ
ي َ
لَ َعلَّهُ فِي لَ ْيلَ ٍة َم ِطي َر ٍة ،قَا َلَ :ع َسى.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کی$$ا عم$$رو بن دین$$ار س$$ے۔ انہ$$وں نے ج$$ابر بن زید
س$$ے ،انہ$$وں نے ابن عب$$اس رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے م$$دینہ میں رہ ک$$ر س$$ات
رکعات( ایک ساتھ) اور آٹھ رکعات( ایک ساتھ)پڑھیں۔ ظہر اور عصر( کی آٹھ رکع$$ات) اور مغ$$رب اور عش$$اء( کی
سات رکعات) ایوب سختیانی نے جابر بن زید سے پوچھا شاید برسات کا موسم رہا ہو۔ جابر بن زید نے جواب دیا کہ
غالبا ً ایسا ہی ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 425
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص ِر: اب َو ْق ِ
ت ا ْل َع ْ -13بَ ُ
باب :نماز عصر کے وقت کا بیان
حدیث نمبر544 :
اضَ ، ع ْنِ ه َش ٍامَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أ َّنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :كَ $
$ان َر ُس $و ُل َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
ُأ
صلِّي ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ لَ ْم تَ ْخرُجْ ِم ْن حُجْ َرتِهَا"َ ،وقَا َلَ أبُو َس $ا َمةََ : ع ْنِ ه َش ٍ $امِ م ْن قَ ْعِ $
$ر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
هَّللا ِ َ
حُجْ َرتِهَا.
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،کہا ہم سے انس بن عیاض لیثی نے ہشام بن عروہ کے واس$$طہ س$$ے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے اپنے والد سے کہ مائی عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم عصر کی
نماز ایسے وقت پڑھتے تھے کہ ان کے حجرہ میں سے ابھی دھوپ باہر نہیں نکلتی تھی۔
حدیث نمبر545 :
بَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ" ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
صلَّى ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ فِي حُجْ َرتِهَا لَ ْم يَ ْ
ظهَ ِر ْالفَ ْي ُء ِم ْن حُجْ َرتِهَا"$. َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے ابن ش$$ہاب س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ع$$روہ بن زب$$یر
رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے عص$$ر کی
نماز پڑھی تو دھوپ ان کے حجرہ $ہی میں تھی۔ سایہ وہاں نہیں پھیال تھا۔
www.islamicurdubooks.com 426
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر546 :
ص $لَّى هَّللا ُ
$ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُعيَ ْينَةََ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ ، قَالَ ْ
تَ " :كَ $
$ر ْالفَ ْي ُء بَ ْعُ $د"َ ،وقَ$$ا َلَ مالٌِ $
كَ : ويَحْ يَى $ب ُْن الشْ $مسُ طَالِ َع $ةٌ فِي حُجَْ $رتِي لَ ْم يَ ْ
ظهَِ $ صاَل ةَ ْال َعصْ ِر َو َّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي َ
صةََ ، وال َّش ْمسُ قَ ْب َل َأ ْن تَ ْ
ظهَ َر. َس ِعي ٍدَ ، و ُش َعيْبٌ َ ، واب ُْن َأبِي َح ْف َ
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ابن شہاب زہری سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے
عروہ سے ،انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے ،آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب عص$$ر
کی نماز پڑھتے تو سورج ابھی میرے حج$$رے میں جھانکت$$ا رہت$$ا تھ$$ا۔ ابھی س$$ایہ نہ پھیال ہوت$$ا تھ$$ا۔ ابوعب$$دہللا( ام$$ام
یح$یی بن س$عید ،ش$عیب رحمہم ہللا اور ابن ابی حفص$$ہ کے روایت$$وں
ٰ بخاری رحمہ ہللا) کہتے ہیں کہ ام$$ام مال$$ک اور
میں( زہ$$ری س$$ے)« والش$$مس قب$$ل أن تظهر» کے الف$$اظ ہیں( ،جن ک$$ا مطلب یہ ہے کہ دھوپ ابھی اوپ$$ر نہ چ$$ڑھی
ہوتی)۔
حدیث نمبر547 :
ت أنَ$$ا َوَأبِي
َّار ب ِْن َس$اَل َمةَ ، قَ$$ا َلَ :د َخ ْل ُ
فَ ، ع ْنَ سي ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْو ٌ
ُص $لِّي ْال َم ْكتُوبَ $ةَ ؟ فَقَ$$ا َلَ :كَ $
$ان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ي َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ْف َك َ َعلَىَأبِي بَرْ َزةَ اَأْل ْسلَ ِم ِّي ، فَقَا َل لَهُ َأبِيَ " :كي َ
صلِّي ْال َعصْ َر ،ثُ َّم يَرْ ِج ُع َأ َح ُدنَا ِإلَى َرحْ لِِ $ه فِي َأ ْق َ
ص$ى صلِّي ْالهَ ِجي َر الَّتِي تَ ْد ُعونَهَا اُأْلولَى ِح َ
ين تَ ْد َحضُ ال َّش ْمسُ َويُ َ يُ َ
ان يَ ْستَ ِحبُّ َأ ْن يَُؤ ِّخ َر ْال ِع َشا َء الَّتِي تَْ $د ُعونَهَا ْال َعتَ َم $ةََ ،و َك َ
$ان يت َما قَا َل فِي ْال َم ْغ ِر ِ
بَ ،و َك َ ْال َم ِدينَ ِة َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌَ ،ونَ ِس ُ
ين ِإلَى يس$هُ َويَ ْقَ $رُأ بِ ِّ
الس$تِّ َ ف ال َّر ُجُ $ل َجلِ َ $ر ُ
ين يَ ْعِ $ص$اَل ِة ْال َغَ $دا ِة ِح َ
ان يَ ْنفَتِ ُل ِم ْن َ يَ ْك َرهُ النَّ ْو َم قَ ْبلَهَا َو ْال َح ِد َ
يث بَ ْع َدهَاَ ،و َك َ
ْال ِماَئ ِة".
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہمیں ع$$وف نے
خبر دی سیار بن سالمہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ میں اور میرے باپ ابوبرزہ اسلمی رضی ہللا عنہ کی خدمت میں
حاضر ہوئے۔ ان سے میرے والد نے پوچھا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم ف$$رض نم$$ازیں کن وقت$$وں میں پڑھتے
تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ دوپہر کی نماز جسے تم پہلی نماز کہتے ہو سورج ڈھلنے کے بع$$د پڑھتے تھے۔ اور جب
www.islamicurdubooks.com 427
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عصر پڑھتے اس کے بعد کوئی شخص مدینہ کے انتہائی کنارہ پر اپنے گھر واپس جاتا تو س$$ورج اب بھی ت$$یز ہوت$$ا
تھا۔ سیار نے کہا کہ مغرب کے وقت کے متعلق آپ نے جو کچھ کہا تھا وہ مجھے یاد نہیں رہ$$ا۔ اور عش$$اء کی نم$$از
جسے تم«عتمه» کہتے ہو اس میں دیر کو پس$$ند فرم$$اتے تھے اور اس س$$ے پہلے س$$ونے ک$$و اور اس کے بع$$د ب$$ات
چیت کرنے کو ناپسند فرماتے اور صبح کی نماز سے اس وقت فارغ ہو ج$$اتے جب آدمی اپ$$نے ق$$ریب بیٹھے ہ$$وئے
دوسرے شخص کو پہچان سکتا اور صبح کی نماز میں آپ ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر548 :
$ك ، قَ$$ا َلُ " :كنَّا ق ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي طَ ْل َح $ةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالٍِ $
$كَ ، ع ْنِ إ ْسَ $حا َ
ون ْال َعصْ َر".
صلُّ َ صلِّي ْال َعصْ َر ،ثُ َّم يَ ْخ ُر ُج اِإْل ْن َس ُ
ان ِإلَى بَنِي َع ْم ِرو ب ِْن َع ْو ٍ
ف فَنَ ِج ُدهُ ْم يُ َ نُ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،وہ امام مال$$ک رحمہ ہللا علیہ س$$ے ،انہ$$وں نے اس$$حاق بن عب$$دہللا بن ابی
طلحہ سے روایت کیا ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے اس حدیث کو روایت کیا ،انہ$$وں نے فرمایا کہ ہم
عصر کی نماز پڑھ چکتے اور اس کے بعد کوئی ب$$نی عم$$رو بن ع$$وف( قب$$اء) کی مس$$جد میں جات$$ا ت$$و ان ک$$و وہ$$اں
عصر کی نماز پڑھتے ہوئے پاتا۔
حدیث نمبر549 :
ْتَ أبَ$$ا
$ف ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنَا اب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو بَ ْك ِر ب ُْن ُع ْث َم َ
ان ب ِْن َس$ه ِْل ب ِْن ُحنَ ْيٍ $
س ب ِْن الظهَْ $$ر ،ثُ َّم َخ َرجْ نَ$$ا َحتَّى َد َخ ْلنَ$$ا َعلَىَ أنَ ِ ُأ َما َم $$ةَ ب َْن َس$$ه ٍْل ، يَقُ$$ولَُ :
"ص$$لَّ ْينَا َمَ $$ع ُع َمَ $$ر ب ِْن َعبِْ $$د ْال َع ِز ِ
ي$$ز ُّ
www.islamicurdubooks.com 428
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہمیں اب$وبکر بن
عثمان بن سہل بن حنیف نے خبر دی ،انہوں نے کہا میں نے ابوامامہ( سعد بن سہل) سے س$$نا ،وہ کہ$$تے تھے کہ ہم
نے عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا علیہ کے ساتھ ظہر کی نماز پڑھی۔ پھر ہم نکل کر انس بن مالک رضی ہللا عنہ کی
خدمت میں حاضر ہوئے تو دیکھا آپ نماز پڑھ رہے ہیں۔ میں نے عرض کی کہ اے مک$رم چچ$ا! $یہ ک$ون س$ی نم$از
آپ نے پڑھی ہے۔ فرمایا کہ عصر کی اور اسی وقت ہم رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ بھی یہ نماز پڑھتے
تھے۔
حدیث نمبر550 :
ص$$لَّى الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ " :ك َ
ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
$ذا ِهبُ ِإلَى ْال َعَ $والِي ،فَيَْ$أتِي ِه ْم َو َّ
الشْ $مسُ ُمرْ تَفِ َع $ةٌ، صلِّي ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ ُمرْ تَفِ َع $ةٌ َحيَّةٌ ،فَيَ$ْ $ذهَبُ الَّ $
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ال َأ ْو نَحْ ِو ِه".
َوبَعْضُ ْال َع َوالِي ِم ْن ْال َم ِدينَ ِة َعلَى َأرْ بَ َع ِة َأ ْميَ ٍ
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا کہ کہا ہمیں شعیب بن ابی حمزہ $نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ
مجھ سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم جب عص$$ر
کی نماز پڑھتے تو سورج بلند اور تیز روشن ہوتا تھا۔ پھر ایک شخص مدینہ کے باالئی عالقہ کی طرف جات$$ا وہ$$اں
پہنچنے کے بعد بھی سورج بلند رہتا تھا( زہری نے کہ$ا کہ) م$دینہ کے ب$االئی عالقہ کے بعض مقام$ات $تقریب$ا ً چ$ار
میل پر یا کچھ ایسے ہی واقع ہیں۔
حدیث نمبر551 :
ص$لِّي ْال َع ْ
صَ $ر، بَ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَ$$ا َلُ " :كنَّا نُ َ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ثُ َّم يَ ْذهَبُ ال َّذا ِهبُ ِمنَّا ِإلَى قُبَا ٍء فَيَْأتِي ِه ْم َوال َّش ْمسُ ُمرْ تَفِ َعةٌ"$.
www.islamicurdubooks.com 429
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک رحمہ ہللا علیہ نے ابن شہاب زہری کے واسطہ س$$ے خ$$بر
دی ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا ہم عص$$ر کی نم$$از پڑھتے( ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ) اس کے بعد کوئی شخص قباء جاتا اور جب وہاں پہنچ جاتا تو سورج ابھی بلند ہوتا تھا۔
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت ال َّر ُجَ $ل ِإ َذا قَتَ ْل َ
ت صاَل ةُ ْال َعصْ ِر َكَأنَّ َما ُوتِ َر َأ ْهلَهُ َو َمالَهُ" ،قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا ِ :يَتِ َ $ر ُك ْم َوتَ$$رْ ُ
َو َسلَّ َم ،قَا َل" :الَّ ِذي تَفُوتُهُ َ
لَهُ قَتِياًل َأ ْو َأ َخ ْذ َ
ت لَهُ َمااًل .
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک نے نافع کے ذریعہ سے خبر پہنچائی ،انہوں نے عبدہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،جس کی نماز عصر چھوٹ گئی گویا اس ک$$ا
گھ$$ر اور م$$ال س$$ب لٹ گی$$ا۔ ام$$ام بخ$$اری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ س$$ورۃ محم$$د میں جو « ي$$ترکم» ک$$ا لف$$ظ آیا ہے
وہ« وتر» سے نکاال گیا ہے۔« وتر» کہتے ہیں کسی شخص کا کوئی آدمی مار ڈالنا یا اس کا مال چھین لینا۔
اب َمنْ تَ َر َك ا ْل َع ْ
ص َر: -15بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ نماز عصر چھوڑ دینے پر کتنا گناہ ہے ؟
حدیث نمبر553 :
$$يرَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$$ةََ ، ع ْنَ أبِي َحَّ $$دثَنَاُ م ْس$$لِ ُم ب ُْن ِإبَْ $$را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاِ ه َش$$ا ٌم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َأبِي َكثِ ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ص$اَل ِة ْال َع ْ
صِ $ر ،فَِ$إ َّن النَّبِ َّ
ي َ يح قَا َلُ :كنَّا َم َع بُ َر ْي َدةَ فِي َغ ْز َو ٍة فِي يَ$ْ $و ٍم ِذي َغي ٍْم ،فَقَ$$ا َل :بَ ِّكرُوا بِ َ ال َملِ ِ
ْ
صاَل ةَ ْال َعصْ ِر فَقَ ْد َحبِطَ َع َملُهُ". َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن تَ َر َ
ك َ
www.islamicurdubooks.com 430
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$یی بن
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن عبدہللا دس$$توائی نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہمیں یحٰ $
ابی کثیر نے ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے خبر دی۔ انہوں نے ابوالملیح سے ،کہا ہم بریدہ رضی ہللا عنہ کے ساتھ ایک
سفر جنگ میں تھے۔ ابر و بارش کا دن تھا۔ آپ نے فرمایا کہ عصر کی نماز جلدی پڑھ لو۔ کی$ونکہ ن$بی ک$ریم ص$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عصر کی نماز چھوڑ دی ،اس کا نیک عمل ضائع ہو گیا۔
صالَ ِة ا ْل َع ْ
ص ِر: اب فَ ْ
ض ِل َ -16بَ ُ
باب :نماز عصر کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر554 :
$ر ، قَ$$ا َلُ :كنَّا ِع ْنَ $د اويَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َ $ما ِعي ُلَ ، ع ْن قَ ْي ٍ
سَ ، ع ْنَ ج ِريِ $ َح َّدثَنَاْ ال ُح َم ْي ِديُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مرْ َو ُ
ان ب ُْن ُم َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَنَظَ َر ِإلَى ْالقَ َم ِر لَ ْيلَةً يَ ْعنِي ْالبَ ْد َر ،فَقَا َلِ" :إنَّ ُك ْم َستَ َر ْو َن َربَّ ُك ْم َك َما تَ َر ْو َن هََ $ذا ْالقَ َمَ $ر ،اَل
النَّبِ ِّي َ
س َوقَبَْ $ل ُغرُوبِهَ$ا فَ$ا ْف َعلُوا ،ثُ َّم قََ $رَأ: $وع َّ
الشْ $م ِ ون فِي ُرْؤ يَتِ ِه فَِإ ِن ا ْستَطَ ْعتُ ْم َأ ْن اَل تُ ْغلَبُوا َعلَى َ
ص$اَل ٍة قَبَْ $ل طُلُ ِ تُ َ
ضا ُّم َ
س َوقَ ْب َل ْال ُغرُو ِ
ب سورة ق آية ،"39قَا َلِ إ ْس َما ِعي ُل : ا ْف َعلُوا اَل تَفُوتَنَّ ُك ْم. ك قَ ْب َل طُلُ ِ
وع ال َّش ْم ِ َو َسبِّحْ بِ َح ْم ِد َربِّ َ
ہم سے عبدہللا بن زبیر حمیدی نے بیان کیا ،کہا ہم سے مروان بن معاویہ نے ،کہا ہم س$$ے اس$$ماعیل بن ابی خال$$د نے
قیس بن ابی حازم سے۔ انہوں نے جریر بن عبدہللا بجلی رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے کہا کہ ہم ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کی خدمت میں موجود تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے چاند پر ایک نظر ڈالی پھر فرمایا کہ تم اپنے رب
کو( آخرت میں) اسی ط$$رح دیکھ$$و گے جیس$$ے اس چان$$د ک$$و اب دیکھ رہے ہ$$و۔ اس کے دیکھ$$نے میں تم ک$$و ک$$وئی
زحمت بھی نہیں ہو گی ،پس اگر تم ایسا کر سکتے ہو کہ سورج طلوع ہونے سے پہلے والی نماز( فج$$ر)اور س$$ورج
غروب ہونے سے پہلے والی نماز( عصر) سے تمہیں کوئی چیز روک نہ سکے تو ایسا ضرور کرو۔ پھر آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے یہ آیت تالوت فرمائی کہ پس اپنے مالک کی حم$$د و تس$$بیح ک$$ر س$$ورج طل$$وع ہ$$ونے اور غ$$روب
ہونے سے پہلے۔ اسماعیل( راوی حدیث) نے کہا کہ( عصر اور فجر کی نمازیں) تم س$$ے چھوٹ$$نے نہ پ$$ائیں۔ ان ک$$ا
ہمیشہ خاص طور پر دھیان رکھو۔
www.islamicurdubooks.com 431
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر555 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َريَْ $رةََ ، أ َّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَ$$ا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ُف ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ مالٌِ $
ص$اَل ِة ْالفَجِْ $ر َو َ
ص$اَل ِة $ون فِي َ ُون فِي ُك ْم َماَل ِئ َكةٌ بِاللَّي ِْل َو َماَل ِئ َكةٌ بِالنَّهَ ِ
$ارَ ،ويَجْ تَ ِم ُعَ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :يَتَ َعاقَب َ
َ
ص ُّل َ
ون، ين بَاتُوا فِي ُك ْم فَيَ ْسَألُهُ ْم َوهُ َو َأ ْعلَ ُم بِ ِه ْمَ ،كي َ
ْف تَ َر ْكتُ ْم ِعبَا ِدي ؟ فَيَقُولُ َ
ون :تَ َر ْكنَاهُ ْم َوهُ ْم يُ َ ْال َعصْ ِر ،ثُ َّم يَ ْع ُر ُج الَّ ِذ َ
َوَأتَ ْينَاهُ ْم َوهُ ْم يُ َ
صلُّ َ
ون".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بی$$ان کی$ا ،کہ$$ا ہم س$ے ام$ام مال$$ک رحمہ ہللا علیہ نے ابوالزن$$اد عب$دہللا بن ذک$وان
سے ،انہوں نے عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وس$$لم نے فرمایا کہ رات اور دن میں فرش$$توں کی ڈیوٹی$$اں ب$$دلتی رہ$$تی ہیں۔ اور فج$$ر اور عص$$ر کی نم$$ازوں
میں( ڈیوٹی پر آنے والوں اور رخصت پانے والوں کا) اجتماع ہوتا ہے۔ پھر تمہارے پ$$اس رہ$$نے والے فرش$$تے جب
تعالی پوچھتا ہے حاالنکہ وہ ان سے بہت زیادہ اپنے بندوں کے متعل$$ق جانت$$ا ہے ،کہ م$یرے
ٰ اوپر چڑھتے ہیں تو ہللا
بندوں کو تم نے کس حال میں چھ$$وڑا۔ وہ ج$$واب دیتے ہیں کہ ہم نے جب انہیں چھ$$وڑا ت$$و وہ( فج$$ر کی) نم$$از پ$$ڑھ
رہے تھے اور جب ان کے پاس گئے تب بھی وہ( عصر کی) نماز پڑھ رہے تھے۔
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ
ص $لَّى َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
صاَل تَهَُ ،وِإ َذا َأ ْد َر َ
ك َس$جْ َدةً ُب ال َّش ْمسُ فَ ْليُتِ َّم َ
صاَل ِة ْال َعصْ ِر قَ ْب َل َأ ْن تَ ْغر َ
ك َأ َح ُد ُك ْم َسجْ َدةً ِم ْن َ
هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا َأ ْد َر َ
صاَل تَهُ". صاَل ِة الصُّ بْح قَ ْب َل َأ ْن تَ ْ
طلُ َع ال َّش ْمسُ فَ ْليُتِ َّم َ ِم ْن َ
ِ
یحیی بن ابی کثیر سے ،انہوں نے ابوسلمہ س$$ے ،انہ$$وں
ٰ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے شیبان نے
نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر عصر کی نم$$از کی ایک رکعت
www.islamicurdubooks.com 432
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بھی کوئی شخص سورج غروب ہونے سے پہلے پا سکا تو پوری نماز پڑھے( اس کی نماز ادا ہوئی نہ قضاء) اس$$ی
طرح اگر سورج طلوع ہونے سے پہلے فجر کی نماز کی ایک رکعت بھی پا سکے تو پوری نماز پڑھے۔
حدیث نمبر557 :
بَ ، ع ْنَ س$الِ ِم ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أنَّهُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :حَّ $دثَنِيِ إ ْبَ $را ِهي ُمَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
ف قَ ْبلَ ُك ْم ِم َن اُأْل َم ِم َك َم$$ا بَي َْن َ
ص$اَل ِة َأ ْخبَ َرهَُ ،أنَّهُ َس ِم َع َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولُِ" :إنَّ َما بَقَاُؤ ُك ْم فِي َم$$ا َس$لَ َ
ف النَّهَا ُر َع َجُ $زوا فَ ُ$أ ْعطُوا قِي َراطً$$ا ص َ سُ ،أوتِ َي َأ ْه ُل التَّ ْو َرا ِة التَّ ْو َراةَ فَ َع ِملُوا َحتَّى ِإ َذا ا ْنتَ َ ْال َعصْ ِر ِإلَى ُغرُو ِ
ب ال َّش ْم ِ
صِ $ر ثُ َّم َع َجُ $زوا فَُ$أ ْعطُوا قِي َراطً$$ا قِي َراطً$$ا ،ثُ َّم ُأوتِينَ$ا صاَل ِة ْال َع ْ قِي َراطًا ،ثُ َّم ُأوتِ َي َأ ْه ُل اِإْل ْن ِج ِ
يل اِإْل ْن ِجي َل فَ َع ِملُوا ِإلَى َ
ْت هَُ$ؤاَل ِء س فَُأ ْع ِطينَ$$ا قِ$$ي َراطَي ِْن قِ$$ي َراطَي ِْن ،فَقَ$ا َل َأ ْهُ $ل ْال ِكتَ$$ابَي ِْنَ :أيْ َربَّنَ$ا َأ ْعطَي َ ب َّ
الشْ $م ِ آن فَ َع ِم ْلنَ$$ا ِإلَى ُغ $رُو ِ ْالقُرْ َ
قِي َراطَي ِْن قِي َراطَي ِْن َوَأ ْعطَ ْيتَنَ$ا قِي َراطً$$ا قِي َراطً$ا َونَحْ ُن ُكنَّا َأ ْكثََ $ر َع َماًل ؟ قَ$ا َل :قَ$$ا َل هَّللا ُ َعَّ $ز َو َج $لَّ :هَ$لْ ظَلَ ْمتُ ُك ْم ِم ْن
َأجْ ِر ُك ْم ِم ْن َش ْي ٍء ؟ قَالُوا :اَل ،قَا َل :فَهُ َو فَضْ لِي ُأوتِي ِه َم ْن َأ َشا ُء".
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا اویسی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب سے ،انہوں نے س$$الم بن
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے اپنے باپ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما س$$ے کہ انہ$$وں نے رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم فرم$$ا رہے تھے کہ تم س$$ے پہلے کی امت$$وں کے مق$$ابلہ میں
تمہاری زندگی صرف اتنی ہے جتنا عصر سے سورج ڈوبنے تک کا وقت ہوتا ہے۔ توراۃ والوں ک$$و ت$$وراۃ دی گ$$ئی۔
تو انہوں نے اس پر( صبح سے) عمل کیا۔ آدھے دن تک پھر وہ عاجز آ گئے ،کام پورا نہ کر س$$کے ،ان لوگ$$وں ک$$و
ان کے عمل کا بدلہ ایک ایک قیراط دیا گیا۔ پھر انجیل والوں کو انجیل دی گ$$ئی ،انہ$$وں نے( آدھے دن س$$ے) عص$$ر
تک اس پر عمل کیا ،اور وہ بھی عاجز آ گئے۔ ان کو بھی ایک ایک قیراط ان کے عمل کا ب$دلہ دیا گی$ا۔ پھر( عص$ر
کے وقت) ہم کو قرآن مال۔ ہم نے اس پر سورج کے غروب ہونے ت$ک عم$ل کیا( اور ک$ام پ$ورا ک$ر دیا) ہمیں دو دو
قیراط ثواب مال۔ اس پر ان دونوں کتاب والوں نے کہ$$ا۔ اے ہم$$ارے پروردگ$$ار! انہیں ت$$و آپ نے دو دو ق$$یراط دئ$$یے
اور ہمیں صرف ایک ایک قیراط۔ حاالنکہ عمل ہم نے ان سے زیادہ کیا۔ ہللا عزوجل نے فرمایا ،تو کیا میں نے اج$$ر
www.islamicurdubooks.com 433
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر558 :
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي ٍدَ ، ع ْنَ أبِي بُرْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُمو َسىَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َح َّدثَنَاَ أبُو ُك َر ْي ٍ
$ل فَ َع ِملُ$$وا ِإلَى اس$تَْأ َج َر قَ ْو ًم$$ا يَ ْع َملَُ $
$ون لَ$هُ َع َماًل ِإلَى اللَّ ْيِ $ $ل ْ ينَ ،و ْاليَهود ،والنَّ َ
ص$ا َرى َك َمثَِ $
$ل َر ُجٍ $ َو َسلَّ َم" َمثَ ُل ْال ُم ْسلِ ِم َ
ين ،فَقَ$$ا َلَ :أ ْك ِملُ$وا بَقِيَّةَ يَ$ْ $و ِم ُك ْم َولَ ُك ُم الَّ ِذي َشَ $ر ْ ك فَ ْ ْأ
ار ،فَقَالُوا :اَل َحا َج $ةَ لَنَ$$ا ِإلَى َأجِْ $ر َ
ط ُ
ت اس$تَ َج َر آ َخ ِ
$ر َ ف النَّهَ ِ
نِصْ ِ
اس$تَْأ َج َر قَ ْو ًم$ا فَ َع ِملُ$وا بَقِيَّةَ يَ ْ$و ِم ِه ْم َحتَّى َغ$ابَ ِ
ت ك َم$ا َع ِم ْلنَ$ا ،فَ ْ صاَل ِة ْال َع ْ
صِ $ر ،قَ$الُوا :لََ $ ين َ فَ َع ِملُوا َحتَّى ِإ َذا َك َ
ان ِح َ
ال َّش ْمسُ َوا ْستَ ْك َملُوا َأجْ َر ْالفَ ِريقَي ِْن"$.
ہم سے ابوکریب محمد بن عالء نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابواسامہ نے برید بن عبدہللا کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں
ابوموسی اشعری عبدہللا بن قیس رضی ہللا عنہ سے۔ انہوں نے
ٰ نے ابوبردہ عامر بن عبدہللا سے ،انہوں نے اپنے باپ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ مس$$لمانوں اور یہ$$ود و نص$$اری کی مث$$ال
ایک ایسے شخص کی سی ہے کہ جس نے کچھ لوگوں سے مزدوری پر رات تک ک$$ام ک$$رنے کے ل$$یے کہ$$ا۔ انہ$$وں
نے آدھے دن کام کیا۔ پھر جواب دے دیا کہ ہمیں تمہاری اجرت کی ضرورت نہیں( ،یہ یہ$ود تھے) پھ$$ر اس ش$خص
نے دوسرے مزدور بالئے اور ان سے کہا کہ دن کا جو حصہ باقی بچ گیا ہے( یعنی آدھا دن) اسی کو پ$$ورا ک$$ر دو۔
ش$$رط کے مط$$ابق م$$زدوری تمہیں ملے گی۔ انہ$$وں نے بھی ک$$ام ش$$روع کی$$ا لیکن عص$$ر ت$$ک وہ بھی ج$$واب دے
ٰ
نص$$اری تھے) پس اس تیس$$رے گ$$روہ نے( ج$$و اہ$$ل اس$$الم ہیں) پہلے دو گروہ$$وں کے ک$$ام کی پ$$وری بیٹھے۔( یہ
مزدوری لے لی۔
ب: اب َو ْق ِ
ت ا ْل َم ْغ ِر ِ -18بَ ُ
باب :مغرب کی نماز کے وقت کا بیان
www.islamicurdubooks.com 434
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر559 :
صهَيْبٌ َ م ْولَى َرافِ ِع اش ِّي ُ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َولِي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو النَّ َج ِ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ِم ْه َر َ
ف ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم فَيَ ْن َ
ص ِ $ر ُ ب َمَ $ع النَّبِ ِّي َ صلِّي ْال َم ْغ ِر َ ْتَ رافِ َع ب َْن َخ ِديج ، يَقُولُُ " :كنَّا نُ َ يج ،قَا َلَ :س ِمع ُ ب ِْن َخ ِد ٍ
َأ َح ُدنَا َوِإنَّهُ لَيُب ِ
ْص ُر َم َواقِ َع نَ ْبلِ ِه".
ہم سے محمد بن مہران نے بیان کیا ،کہا ہم سے ولید بن مسلمہ نے ،انہوں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے عب$$دالرحمٰ ن بن عم$$رو
اوزاعی نے بیان کیا ،کہا مجھ سے ابوالنجاشی نے بیان کی$$ا ،ان ک$$ا ن$$ام عط$$اء بن ص$$ہیب تھ$$ا اور یہ راف$$ع بن خ$$دیج
رضی ہللا عنہ کے غالم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رافع بن خدیج سے سنا آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ
ہم مغرب کی نماز نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ پڑھ کر جب واپس ہ$$وتے اور ت$$یر ان$$دازی ک$$رتے( ت$$و اتن$$ا
اجاال باقی رہتا تھا کہ) ایک شخص اپنے تیر گرنے کی جگہ کو دیکھتا تھا۔
حدیث نمبر560 :
$ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنَ سْ $ع ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمِ $
$رو ب ِْن ار ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفٍَ $ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ي َ
ُص$لِّي ْال َح َس ِن ب ِْن َعلِ ٍّي ، قَا َل :قَ ِد َم ْال َحجَّا ُج فَ َسَأ ْلنَاَ ج$$ابِ َر ب َْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، فَقَ$$ا َلَ " :كَ $
$ان النَّبِ ُّي َ
تَ ،و ْال ِع َشا َء َأحْ يَانًا َوَأحْ يَانًا ِإ َذا َرآهُ ُم اجْ تَ َم ُع$$واَ $ع َّج َل، اج َر ِةَ ،و ْال َعصْ َر َوال َّش ْمسُ نَقِيَّةٌَ ،و ْال َم ْغ ِر َ
ب ِإ َذا َو َجبَ ْ الظ ْه َر بِ ْالهَ ِ
ُّ
www.islamicurdubooks.com 435
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پڑھایا کرتا تھا اس لیے) ہم نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے اس کے بارے میں پوچھ$$ا ت$$و انہ$$وں نے فرمایا
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ظہر کی نماز ٹھیک دوپہر میں پڑھایا ک$$رتے تھے۔ ابھی س$$ورج ص$$اف اور روش$$ن
ہوتا تو نماز عصر پڑھاتے۔ نماز مغرب وقت آتے ہی پڑھاتے اور نماز عشاء کو کبھی جلدی پڑھاتے اور کبھی دیر
سے۔ جب دیکھتے کہ لوگ جمع ہو گئے ہیں تو جلدی پڑھا دیتے اور اگر لوگ جلدی جمع نہ ہوتے تو نماز میں دیر
کرتے۔( اور لوگوں کا انتظار کرتے) اور صبح کی نماز ص$$حابہ رض$$ی ہللا عنہم یا( یہ کہ$$ا کہ) ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم اندھیرے میں پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر561 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َح َّدثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن َأبِي ُعبَ ْي ٍدَ ، ع ْنَ سلَ َمةَ ، قَا َلُ " :كنَّا نُ َ
صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ
ت بِ ْال ِح َجا ِ
ب"$. َو َسلَّ َم ْال َم ْغ ِر َ
ب ِإ َذا تَ َوا َر ْ
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا سلمہ بن اکوع رضی ہللا عنہ
سے ،فرمایا کہ ہم نماز مغرب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ اس وقت پڑھتے تھے جب س$$ورج پ$$ردے میں
چھپ جاتا۔
حدیث نمبر562 :
ْتَ جابِ َر ب َْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
س، َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن ِدينَ ٍ
ار ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َس ْبعًا َج ِميعًا َوثَ َمانِيًا َج ِميعًا".
صلَّى النَّبِ ُّي َ
قَا َلَ " :
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے عمرو بن دینار نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا میں
نے جابر بن زید سے سنا ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما کے واسطے سے بی$$ان ک$$رتے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ ن$$بی
ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے س$$ات رکع$$ات( مغ$$رب اور عش$$اء کی) ایک س$$اتھ آٹھ رکع$$ات( ظہ$$ر اور عص$$ر کی
نمازیں) ایک ساتھ پڑھیں۔
www.islamicurdubooks.com 436
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ثَ ، ع ْنْ ال ُح َسي ِْن ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن بُ َر ْيَ $دةَ، َح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر هُ َو َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْم ٍرو ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
ص$اَل تِ ُك ُم ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم قَ$ا َل" :اَل تَ ْغلِبَنَّ ُك ُم اَأْل ْعَ $رابُ َعلَى ْ
اسِ $م َ ي َ قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ عبُْ $د هَّللا ِ ْال ُمَ $زنِ ُّيَ ، أ ّن النَّبِ َّ
ب" ،قَا َل :اَأْل ْع َرابُ َوتَقُو ُل ِه َيْ :ال ِع َشا ُء. ْال َم ْغ ِر ِ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،جو عبدہللا بن عمرو ہیں ،کہا ہم سے عبدالوارث بن سعید نے حسین بن ذکوان سے بیان
کیا ،کہا ہم سے عبدہللا بن بریدہ نے ،کہا مجھ سے عبدہللا م$$زنی رض$$ی ہللا عنہ نے بی$$ان کی$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا ،ایسا نہ ہو کہ مغ$رب کی نم$$از کے ن$$ام کے ل$یے اع$$راب( یع$نی دیہ$$اتی لوگ$وں) ک$$ا مح$اورہ$
تمہاری زبانوں پر چڑھ جائے۔ عبدہللا بن مغفل رضی ہللا عنہ نے کہا یا خود نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا
کہ بدوی مغرب کو عشاء کہتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 437
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِع َش$ا َء اآْل ِخَ $رةََ ،وقَ$$ا َل اب ُْن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَُؤ ِّخ ُر ْال ِع َشا َءَ ،وقَا َل َأنَسٌ َ :أ َّخ َر النَّبِ ُّي َ
النَّبِ ُّي َ
ب َو ْال ِع َشا َء.
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال َم ْغ ِر َ
صلَّى النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ْمَ :س َر ِ ُّوبَ ،واب ُْن َعبَّا ٍ ُع َم َرَ ،وَأبُو َأي َ
ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کر کے فرمایا ،کہ منافقین پر عشاء اور فج$$ر تم$$ام
نم$$$ازوں س$$$ے زیادہ بھ$$$اری ہیں ،اور آپ ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم نے فرمایا کہ ک$$$اش! وہ س$$$مجھ س$$$کتے کہ
عتمہ( عشاء) اور فجر کی نمازوں میں کتنا ثواب ہے۔ ابوعبدہللا( امام بخاری رحمہ ہللا) کہ$$تے ہیں کہ عش$$اء کہن$$ا ہی
$ی
بہتر ہے۔ کیونکہ ارشاد باری ہے« ومن بعد صالة العشاء»( میں ق$$رآن نے اس ک$$ا ن$$ام عش$$اء رکھ دیا ہے) ابوموسٰ $
اشعری رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے عشاء کی نماز نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی مس$$جد میں پڑھنے
کے لیے باری مقرر کر لی تھی۔ ایک مرتبہ آپ نے اسے رات گئے پڑھا۔ اور ابن عباس رضی ہللا عنہما اور عائشہ
رضی ہللا عنہا نے بتالیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز عشاء دیر سے پڑھی۔ بعض نے عائشہ رض$$ی ہللا
عنہا نے نقل کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے« عتمه» کو دیر سے پڑھا۔ جابر رضی ہللا عنہ نے کہ$$ا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم عشاء پڑھتے تھے۔ ابوبرزہ اسلمی رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم عشاء میں دیر کرتے تھے۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم آخ$$ری عش$$اء ک$$و دیر
میں پڑھتے تھے۔ ابن عمر ،ابوایوب اور ابن عب$$اس رض$$ی ہللا عنہم نے کہ$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
مغرب اور عشاء پڑھی۔
حدیث نمبر564 :
$ريِّ ، قَ$ا َلَ س$الِ ٌمَ : أ ْخبََ $رنِيَ عبُْ $د هَّللا ِ ، قَ$ا َل: ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُ$ونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ف فََأ ْقبََ $ل ص$اَل ةَ ْال ِع َش$ا ِء َو ِه َي الَّتِي يَْ $د ُعو النَّاسُ ْال َعتَ َم $ةَ ،ثُ َّم ا ْن َ
صَ $ر َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً َ
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ َ
ض َأ َح ٌد". س ِماَئ ِة َسنَ ٍة ِم ْنهَا اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هُ َو َعلَى ظَه ِْر اَأْلرْ ِ َعلَ ْينَا ،فَقَا َلَ" :أ َرَأ ْيتُ ْم لَ ْيلَتَ ُك ْم هَ ِذ ِه ،فَِإ َّن َرْأ َ
ہم سے عبدان عبدہللا بن عثمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں عبدہللا بن مب$$ارک نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہمیں
یونس بن یزید نے خبر دی زہری سے کہ سالم نے یہ کہا کہ مجھے( م$$یرے ب$$اپ) عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا
نے خ$$$بر دی کہ ایک رات ن$$$بی ک$$$ریم ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم نے ہمیں عش$$$اء کی نم$$$از پڑھائی۔ یہی جس$$$ے
www.islamicurdubooks.com 438
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
لوگ« عتمه» کہتے ہیں۔ پھر ہمیں خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ تم اس رات کو یاد رکھنا۔ آج جو لوگ زندہ ہیں ایک
سو سال کے گزرنے تک روئے زمین پر ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِعشَا ِء: -22بَ ُ
باب :نماز عشاء ( کے لیے انتظار کرنے ) کی فضیلت
www.islamicurdubooks.com 439
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر566 :
بَ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، أ َّنَ عاِئ َش $ةََ أ ْخبَ َر ْت$هُ ،قَ$$الَ ْ
ت: َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ك قَ ْب َل َأ ْن يَ ْف ُش َو اِإْل ْساَل ُم ،فَلَ ْم يَ ْخرُجْ َ ،حتَّى قَا َل ُع َم $رُ :نَ$ا َم
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً بِ ْال ِع َشا ِءَ ،و َذلِ َ
"َأ ْعتَ َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض َغ ْي َر ُك ْم".ان فَ َخ َر َج ،فَقَا َل َأِل ْه ِل ْال َمس ِْج ِدَ :ما يَ ْنتَ ِظ ُرهَا َأ َح ٌد ِم ْن َأ ْه ِل اَأْلرْ ِ النِّ َسا ُء َوالصِّ ْبيَ ُ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے عقیل کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے
ٰ ہم سے
ابن شہاب سے ،انہوں نے عروہ سے کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں خ$$بر دی کہ ایک رات رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وس$$لم نے عش$$اء کی نم$$از دیر س$$ے پ$$ڑھی۔ یہ اس$$الم کے پھیل$$نے س$$ے پہلے ک$$ا واقعہ ہے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم اس وقت تک باہر تشریف نہیں الئے جب تک عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ نے یہ نہ فرمایا کہ ع$$ورتیں اور بچے س$$و
گئے۔ پس آپ صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور فرمایا کہ تمہارے عالوہ دنیا میں ک$$وئی بھی انس$$ان اس نم$$از ک$$ا
انتظار نہیں کرتا۔
حدیث نمبر567 :
ت َأنَ$ا َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُ$و ُأ َس$ا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْيٍ $دَ ، ع ْنَ أبِي بُ$رْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُم َ
وس$ى ، قَ$ا َلُ :ك ْن ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم بِ ْال َم ِدينَِ $ة ،فَ َكَ $
$ان $ان َوالنَّبِ ُّي َ الس$فِينَ ِة نُُ $زواًل فِي بَقِيع ب ْ
ُط َحَ $ َوَأصْ َحابِي الَّ ِذ َ
ين قَ ِد ُموا َم ِعي فِي َّ
ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم َأنَ$ا صاَل ِة ْال ِع َشا ِء ُك َّل لَ ْيلَ ٍة نَفٌَ $ر ِم ْنهُ ْم ،فَ َوافَ ْقنَ$ا النَّبِ َّ
ي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِع ْن َد َ يَتَنَا َوبُ النَّبِ َّ
ي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ْض َأ ْم ِر ِه ،فََأ ْعتَ َم بِ َّ
الص$اَل ِة َحتَّى ا ْبهَ$$ا َّر اللَّ ْي$لُ ،ثُ َّم َخَ $ر َج النَّبِ ُّي َ َوَأصْ َحابِي َولَهُ بَعْضُ ال ُّش ْغ ِل فِي بَع ِ
ضَ $رهُ َعلَى ِر ْس$لِ ُك ْمَ" :أب ِْش$رُوا ِإ َّن ِم ْن نِ ْع َمِ $ة هَّللا ِ َعلَ ْي ُك ْم َأنَّهُ لَي َ
ْس ص$اَل تَهُ ،قَ$$ا َل لِ َم ْن َح َ صلَّى بِ ِه ْم ،فَلَ َّما قَ َ
ضى َ َو َسلَّ َم فَ َ
ي ْال َكلِ َمتَي ِْن،
الس$ا َعةَ َأ َحٌ $د َغ ْيُ $ر ُك ْم" ،اَل يَْ $د ِري َأ َّ صلِّي هَ ِذ ِه السَّا َعةَ َغ ْي ُر ُك ْمَ ،أ ْو قَا َل َم$ا َ
ص$لَّى هَِ $ذ ِه َّ َأ َح ٌد ِم َن النَّ ِ
اس يُ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. قَا َل :قَا َل َأبُو ُمو َسى :فَ َر َج ْعنَا فَفَ ِرحْ نَا بِ َما َس ِم ْعنَا ِم ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا کہا ہم سے ابواسامہ نے برید کے واسطہ سے ،انہوں نے ابی بردہ سے انہوں نے
ابوموسی اشعری رضی ہللا عنہ سے ،آپ نے فرمایا کہ میں نے اپ$$نے ان س$$اتھیوں کے س$$اتھ ج$$و کش$$تی میں م$$یرے
ٰ
ساتھ( حبشہ سے) آئے تھے بقیع بطحان میں قی$$ام کی$$ا۔ اس وقت ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم م$$دینہ میں تش$$ریف
www.islamicurdubooks.com 440
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رکھتے تھے۔ ہم میں سے کوئی نہ کوئی عش$اء کی نم$از میں روزانہ ب$اری مق$رر $ک$ر کے ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا کرتا تھا۔ اتفاق سے میں اور میرے ایک ساتھی ایک م$$رتبہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم
کی خ$$دمت میں حاض$$ر ہ$$وئے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اپ$$نے کس$$ی ک$$ام میں مش$$غول تھے۔( کس$$ی ملی مع$$املہ میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اور ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ گفتگو فرما رہے تھے) جس کی وجہ سے نماز میں دیر ہ$$و
گئی اور تقریبا ً آدھی رات گزر گئی۔ پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور نماز پڑھائی۔ نماز پوری کر
چکے تو حاضرین سے فرمایا کہ اپنی اپنی جگہ پر وقار کے س$$اتھ بیٹھے رہ$$و اور ایک خوش$$خبری س$نو۔ تمہ$$ارے
س$وا دنی$$ا میں ک$وئی بھی ایس$ا آدمی نہیں ج$و اس وقت نم$از پڑھت$ا ہ$و ،یا آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے یہ فرمایا کہ
تمہارے سوا اس وقت کسی( امت) نے بھی نماز نہیں پڑھی تھی۔ یہ یقین نہیں کہ آپ نے ان دو جملوں میں سے کون
ابوموسی رضی ہللا عنہ نے فرمایا۔ پس ہم نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
ٰ سا جملہ کہا تھا۔ پھر راوی نے کہا کہ
یہ سن کر بہت ہی خوش ہو کر لوٹے۔
www.islamicurdubooks.com 441
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اگر نیند کا غلبہ ہو جائے تو عشاء سے پہلے بھی سونا درست ہے
حدیث نمبر569 :
حدیث نمبر570 :
ْج ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِي نَافِ ٌع ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د
اق ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِي اب ُْن ُج َري ٍ
َح َّدثَنَاَ محْ ُمو ٌد يَ ْعنِي ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ
اس$$تَ ْيقَ ْ
ظنَا، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُش ِغ َل َع ْنهَا لَ ْيلَةً فََأ َّخ َرهَا َحتَّى َرقَ ْدنَا فِي ْال َمس ِْج ِد ،ثُ َّم ْ
هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ" ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
$ل اَأْلرْ ِ
ض يَ ْنتَ ِظُ $ر ْس َأ َحٌ $د ِم ْن َأ ْه ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،ثُ َّم قَ$$ا َل" :لَي َ ثُ َّم َرقَ ْدنَا ،ثُ َّم ا ْستَ ْيقَ ْ
ظنَا ،ثُ َّم َخ َر َج َعلَ ْينَا النَّبِ ُّي َ
$ان اَل يَ ْخ َش$ى َأ ْن يَ ْغلِبَ$هُ النَّ ْو ُم َع ْن َو ْقتِهَ$$اَ ،و َكَ $
$ان ان اب ُْن ُع َم َر اَل يُبَالِي َأقَ َّد َمهَا َأ ْم َأ َّخ َرهَ$$اِ ،إ َذا َكَ $
صاَل ةَ َغ ْي ُر ُك ْمَ ،و َك َ
ال َّ
ْج : قُ ْل ُ
ت لِ َعطَا ٍء: يَرْ قُ ُد قَ ْبلَهَا" ،قَا َل اب ُْن ُج َري ٍ
ہم سے محمود نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے عبدالرزاق نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا ہمیں ابن ج$$ریج نے خ$$بر
دی ،انہوں نے کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی ،انہوں نے کہا مجھے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے خ$$بر دی
www.islamicurdubooks.com 442
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ایک رات کسی کام میں مشغول ہو گئے اور بہت دیر کی۔ ہم( نماز کے انتظ$$ار میں
بیٹھے ہوئے) مسجد ہی میں سو گئے ،پھر ہم بیدار ہوئے ،پھر ہم سو گئے ،پھر ہم بیدار ہوئے۔ پھ$ر ن$بی ک$ریم ص$لی
ہللا علیہ وسلم گھر سے باہر تشریف الئے اور فرمایا کہ دنیا کا کوئی ش$خص بھی تمہ$ارے س$وا اس نم$$از ک$$ا انتظ$ار
نہیں کرتا۔ اگر نیند کا غلبہ نہ ہوتا تو ابن عمر رضی ہللا عنہما عشاء کو پہلے پڑھنے یا بع$$د میں پڑھنے ک$$و ک$$وئی
اہمیت نہیں دیتے تھے۔ کبھی نماز عشاء سے پہلے آپ س$$و بھی لی$$تے تھے۔ ابن ج$$ریج نے کہ$$ا میں نے عط$$اء س$$ے
معلوم کیا۔
حدیث نمبر571 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَ$ةً بِ ْال ِع َش$ا ِء َحتَّى َرقََ $د النَّاسُ َو ْ
اس$تَ ْيقَظُوا س ، يَقُولَُ :أ ْعتَ َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ َوقَا َل َس ِمع ُ
ْت اب َْن َعبَّا ٍ
ص $لَّى
س : فَ َخَ $ر َج نَبِ ُّي هَّللا ِ َ
صاَل ةَ ،قَا َلَ عطَ$$ا ٌء : قَ$$ا َل اب ُْن َعبَّا ٍ َو َرقَ ُدوا َوا ْستَ ْيقَظُوا ،فَقَا َم ُع َم ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب ،فَقَا َل :ال َّ
ق َعلَى ُأ َّمتِي اض$عًا يََ $دهُ َعلَى َرْأ ِسِ $ه ،فَقَ$$ا َل :لَ$ْ $واَل َأ ْن َأ ُشَّ $ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكَأنِّي َأ ْنظُ ُر ِإلَ ْي ِه اآْل َن يَ ْقطُُ $ر َرْأ ُس$هُ َم$$ا ًء َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَى َرْأ ِس ِه يَ َ $دهُ َك َم$$ا َأ ْنبَ َ$أهُ اب ُْنض َع النَّبِ ُّي َ
ْف َو َ ت َعطَا ًء َكي َ صلُّوهَا هَ َك َذا ،فَا ْستَ ْثبَ ُّ
َأَل َمرْ تُهُ ْم َأ ْن يُ َ
س ،ثُ َّم َ ْأ اف َأ َ ضَ $ع َأ ْ
ص$ابِ ِع ِه َشْ $يًئا ِم ْن تَ ْب ِديٍ $د ،ثُ َّم َو َ س ؟ فَبَ َّد َد لِي َعطَا ٌء بَي َْن َأ َ
ضَّ $مهَا ص$ابِ ِع ِه َعلَى قَ$رْ ِن الَّ $ر ِ طَ $ر َ َعبَّا ٍ
ْ َّت ِإ ْبهَا ُمهُ طَ َر َ ُأْل ْأ
احيَ ِ $ة اللِّحْ يَ ِ $ة اَل يُقَ ِّ
صُ $ر ف ا ُذ ِن ِم َّما يَلِي ال َوجْ هَ َعلَى الصُّ ْد ِ
غَ ،ونَ ِ س َحتَّى َمس ْ
ك َعلَى ال َّر ِ
يُ ِمرُّ هَا َك َذلِ َ
ق َعلَى ُأ َّمتِي َأَل َمرْ تُهُ ْم َأ ْن يُ َ
صلُّوا هَ َك َذا. كَ ،وقَا َل :لَ ْواَل َأ ْن َأ ُش َّ
َواَل يَ ْبطُشُ ِإاَّل َك َذلِ َ
تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے سنا تھ$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
ایک رات عشاء کی نماز میں دیر کی جس کے نتیجہ میں لوگ( مسجد ہی میں) سو گئے۔ پھ$$ر بی$$دار ہ$$وئے پھ$$ر س$$و
گئے ،پھر بیدار ہوئے۔ آخر میں عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ اٹھے اور پکارا نماز عطاء نے کہ$$ا کہ ابن عب$$اس
رضی ہللا عنہما نے بتالیا کہ اس کے بعد ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم گھ$$ر س$$ے تش$$ریف الئے۔ وہ منظ$$ر م$$یری
نگاہوں کے سامنے ہے جب کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سر مبارک س$$ے پ$$انی کے قط$$رے ٹپ$$ک رہے تھے اور
آپ ہاتھ سر پر رکھے ہوئے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر میری امت کے لیے مش$$کل نہ ہ$$و ج$$اتی ،ت$$و میں انہیں حکم
دیتا کہ عش$$اء کی نم$$از ک$$و اس$$ی وقت پ$$ڑھیں۔ میں نے عط$$اء س$$ے مزید تحقی$$ق چ$$اہی کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
www.islamicurdubooks.com 443
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم کے ہاتھ سر پر رکھ$نے کی کیفیت کی$ا تھی؟ ابن عب$اس رض$ی ہللا عنہم$ا نے انہیں اس سلس$لے میں کس ط$رح
خبر دی تھی۔ اس پر عطاء نے اپنے ہاتھ کی انگلیاں تھوڑی سی کھول دیں اور انہیں سر کے ایک کن$$ارے پ$$ر رکھ$$ا
پھر انہیں مال کر یوں سر پر پھیرنے لگے کہ ان کا انگوٹھا کان کے اس کنارے سے جو چہرے سے قریب ہے اور
داڑھی سے جا لگا۔ نہ سستی کی اور نہ جلدی ،بلکہ اس طرح کیا اور کہا کہ پھر نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ اگر میری امت پر مشکل نہ گزرتی تو میں حکم دیتا کہ اس نماز کو اسی وقت پڑھا کریں۔
ف اللَّ ْي ِل:
ص ِ اب َو ْق ِ
ت ا ْل ِعشَا ِء ِإلَى نِ ْ -25بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک رہتا ہے
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَ ِحبُّ تَْأ ِخي َرهَا. َوقَا َل َأبُو بَرْ َزةََ :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ
اور ابوبرزہ رضی ہللا عنہ صحابی نے کہا کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اس میں دیر کرن$$ا پس$$ند فرمایا ک$$رتے
تھے۔
حدیث نمبر572 :
ُّوبَ ، حَّ $دثَنِيُ ح َم ْيٌ $دَ ، سِ $م َعَ أنَ ًس$اَ كَ $أنِّي َأ ْنظُُ $ر ِإلَى َوبِ ِ
يص ا ْنتَظَرْ تُ ُموهَا"َ ،و َزا َد اب ُْن َأبِي َمرْ يَ َمَ أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َأي َ
َخاتَ ِم ِه لَ ْيلَتَِئ ٍذ.
ہم سے عبدالرحیم محاربی نے بیان کیا ،کہا ہم سے زائدہ نے حمید طویل س$$ے ،انہ$$وں نے انس رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( ایک دن) عشاء کی نماز آدھی رات گئے پ$$ڑھی۔ اور فرمایا کہ دوس$$رے ل$$وگ
نماز پڑھ کر سو گئے ہ$وں گے۔( یع$نی دوس$ری مس$$اجد میں پڑھنے والے مس$لمان) اور تم ل$$وگ جب ت$ک نم$$از ک$ا
$یی بن
انتظار کرتے رہے( گویا سارے وقت) نم$$از ہی پڑھتے رہے۔ ابن م$$ریم نے اس میں یہ زیادہ کی$$ا کہ ہمیں یحٰ $
www.islamicurdubooks.com 444
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ایوب نے خبر دی۔ کہا مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا ،انہوں نے انس رض$$ی ہللا عنہ س$$ے یہ س$$نا ،گویا اس رات
آپ کی انگوٹھی کی چمک کا نقشہ اس وقت بھی میری نظروں کے سامنے چمک رہا ہے۔
ص $لَّى
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ إ ْس َما ِعي َلَ ، ح َّدثَنَا قَيْسٌ ، قَا َل لِيَ ج ِري ُر ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ُِ : كنَّا ِع ْنَ $د النَّبِ ِّي َ
ون َأ ْو اَل هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ ْذ نَظَ َر ِإلَى ْالقَ َم ِر لَ ْيلَةَ ْالبَْ $د ِر ،فَقَ$$ا َلَ" :أ َم$$ا ِإنَّ ُك ْم َس$تَ َر ْو َن َربَّ ُك ْم َك َم$$ا تََ $ر ْو َن هََ $ذا ،اَل تُ َ
ض$ا ُّم َ
س َوقَبَْ $ل ُغرُوبِهَ$ا فَ$ا ْف َعلُوا ،ثُ َّم قَ$ا َل: $وع َّ
الشْ $م ِ ون فِي ُرْؤ يَتِ ِه ،فَِإ ِن ا ْستَطَ ْعتُ ْم َأ ْن اَل تُ ْغلَبُوا َعلَى َ
صاَل ٍة قَ ْب َل طُلُ ِ تُ َ
ضاهُ َ
س َوقَ ْب َل ُغرُوبِهَا سورة طه آية ."130 ك قَ ْب َل طُلُ ِ
وع ال َّش ْم ِ َو َسبِّحْ بِ َح ْم ِد َربِّ َ
یحیی نے اسماعیل سے ،کہا ہم سے قیس نے بیان کیا ،کہا مجھ سے جریر بن
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
عبدہللا نے بیان کیا ،کہہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے چان$$د
کی طرف نظر اٹھائی جو چودھویں رات کا تھا۔ پھر فرمایا کہ تم لوگ بے ٹوک اپنے رب کو اسی ط$$رح دیکھ$$و گے
جیسے اس چاند کو دیکھ رہے ہو( اسے دیکھنے میں تم کو کس$$ی قس$$م کی بھی م$$زاحمت نہ ہ$$و گی) یا یہ فرمایا کہ
تمہیں اس کے دیدار میں مطلق شبہ نہ ہو گا اس لیے اگر تم سے سورج کے طلوع اور غروب س$$ے پہلے( فج$$ر اور
عصر) کی نمازوں کے پڑھنے میں کوتاہی نہ ہو سکے تو ایسا ض$$رور ک$$رو۔( کی$$ونکہ ان ہی کے طفی$$ل دیدار ٰالہی
نصیب ہو گا یا ان ہی وقتوں میں یہ رویت ملے گی) پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے یہ آیت تالوت فرم$$ائی« فس$$بح
بحمد ربك قبل طلوع الشمس وقبل غروبها» پس اپنے رب کے حمد کی تس$$بیح پ$$ڑھ س$$ورج کے نکل$$نے اور اس کے
غروب ہونے سے پہلے۔ امام ابوعبدہللا بخ$اری رحمہ ہللا نے کہ$ا کہ ابن ش$ہاب نے اس$ماعیل کے واس$طہ س$ے ج$و
قیس سے بواسطہ جریر( راوی ہیں) یہ زیادتی نقل کی کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا تم اپ$نے رب ک$و
صاف دیکھو گے ۔
www.islamicurdubooks.com 445
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر574 :
َح َّدثَنَا هُ ْدبَةُ ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ح َّدثَنِيَ أبُو َج ْم َرةََ ، ع ْنَ أبِي بَ ْك ِر ب ِْن َأبِي ُمو َسىَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أ ّن َر ُس$و َل
صلَّى ْالبَرْ َدي ِْن َد َخ َل ْال َجنَّةَ"َ ،وقَا َل اب ُْن َر َجا ٍءَ : ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْنَ أبِي َج ْمَ $$رةَ،
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن َ
هَّللا ِ َ
َّانَ ، حَّ $دثَنَا هَ َّما ٌمَ ، حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و َج ْمَ $رةَ، سَ أ ْخبََ $رهُ بِهََ $ذاَ ،حَّ $دثَنَاِ إ ْسَ $حا ُ
قَ ، حَّ $دثَنَاَ حب ُ َأ َّنَ أبَا بَ ْكِ $
$ر ب َْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن قَ ْي ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ.
َع ْنَ أبِي بَ ْك ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا ،کہا ہم سے ہمام نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوجمرہ نے بیان کیا ،اب$$وبکر بن ابی
موسی اشعری رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے اپنے باپ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے
ٰ
ٹھنڈے وقت کی دو نمازیں( وقت پر) پڑھیں(فجر اور عصر) ت$$و وہ جنت میں داخ$$ل ہ$$و گ$$ا۔ ابن رج$$اء نے کہ$$ا کہ ہم
سے ہمام نے ابوجمرہ $سے بیان کیا کہ ابوبکر بن عبدہللا بن قیس رض$$ی ہللا عنہ نے انہیں اس ح$$دیث کی خ$$بر دی۔ ہم
سے اسحاق $نے بیان کیا ،کہا ہم سے حبان نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا ،کہ$$ا ہم س$$ے اب$$وجمرہ نے
بی$$ان کی$$ا اب$$وبکر بن عب$$دہللا رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے وال$$د س$$ے ،انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے ،پہلی حدیث کی طرح۔
اب َو ْق ِ
ت ا ْلفَ ْج ِر: -27بَ ُ
باب :نماز فجر کا وقت
حدیث نمبر575 :
www.islamicurdubooks.com 446
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
دونوں کے درمیان کس قدر فاصلہ رہا ہو گا۔ فرمایا کہ جتنا پچاس یا ساٹھ آیت پڑھنے میں صرف ہوتا ہے اتنا فاصلہ
تھا۔
حدیث نمبر576 :
حدیث نمبر577 :
از ٍمَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ س ْه َل ب َْن َس ْع ٍد ، يَقُولُُ " :ك ْن ُ
ت انَ ، ع ْنَ أبِي َح ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َأبِي ُأ َو ْي ٍ
سَ ، ع ْنَ أ ِخي ِهَ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". صاَل ةَ ْالفَجْ ِر َم َع َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ون سُرْ َعةٌ بِي َأ ْن ُأ ْد ِر َ
ك َ َأتَ َس َّح ُر فِي َأ ْهلِي ،ثُ َّم يَ ُك ُ
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا اپنے بھائی عبدالحمید بن ابی اویس سے ،انہوں نے س$$لیمان بن بالل س$$ے،
انہوں نے ابی حازم سلمہ بن دینار سے کہ انہوں نے سہل بن سعد رض$$ی ہللا عنہ ص$$حابی س$$ے س$$نا ،آپ نے فرمایا
www.islamicurdubooks.com 447
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ میں اپنے گھر سحری کھاتا ،پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز فج$$ر پ$$انے کے ل$$یے مجھے جل$$دی
کرنی پڑتی تھی۔
حدیث نمبر578 :
ب ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َ $رنِيُ ع$$رْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ $
$ر، $ر ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَ ْيٍ $
$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش $هَا ٍ َحَّ $دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َك ْيٍ $
صاَل ةَ ْالفَجْ ِ $ر ُمتَلَفِّ َع$$ا ٍ
ت صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
ُول هَّللا ِ َ تُ " :ك َّن نِ َسا ُء ْال ُمْؤ ِمنَا ِ
ت يَ ْشهَ ْد َن َم َع َرس ِ َأ َّنَ عاِئ َشةََأ ْخبَ َر ْتهُ ،قَالَ ْ
$$كَ ، ع ْنَ زيِْ $$د ب ِْن َأ ْس$$لَ َمَ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن يَ َسٍ $$
ارَ ، و َع ْن ب ُْسِ $$ر ب ِْن َسِ $$عي ٍد، َحَّ $$دثَنَاَ عبُْ $$د هَّللا ِ ب ُْن َم ْس$$لَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍ
ْح َر ْك َع $ةً
الص$ب ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم قَ$$ا َلَ " :م ْن َأ ْد َر َ
ك ِم َن ُّ ج يُ َح ِّدثُونَهَُ ،ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ َأْل
َو َعنِا ْع َر ِ
ك ْال َعصْ َر".
ُب ال َّش ْمسُ فَقَ ْد َأ ْد َر َ
ك َر ْك َعةً ِم َن ْال َعصْ ِر قَ ْب َل َأ ْن تَ ْغر َ
ك الصُّ ْب َحَ ،و َم ْن َأ ْد َر َ قَ ْب َل َأ ْن تَ ْ
طلُ َع ال َّش ْمسُ فَقَ ْد َأ ْد َر َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک سے ،انہوں نے زید بن اس$$لم س$$ے ،انہ$$وں نے عط$$اء بن یس$$ار
اور بسر بن سعید اور عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج سے ،ان تینوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کے واس$طے س$ے بی$ان
www.islamicurdubooks.com 448
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے فجر کی ایک رکعت( جماعت کے س$$اتھ) س$$ورج نکل$$نے
سے پہلے پا لی اس نے فجر کی نماز( باجماعت کا ثواب) پا لی$ا۔ اور جس نے عص$$ر کی ایک رکعت( جم$اعت کے
ساتھ) سورج ڈوبنے سے پہلے پا لی ،اس نے عصر کی نماز( باجماعت $کا ثواب) پا لیا۔
بَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةَ ب ِْن َع ْبِ $د ال $رَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ أبِي كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $ َحَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوس َ $
صاَل ةَ".ك ال َّ صاَل ِة فَقَ ْد َأ ْد َر َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن َأ ْد َر َ
ك َر ْك َعةً ِم َن ال َّ هُ َر ْي َرةََ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوس$$ف تنیس$$ی نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے ام$$ام مال$$ک نے ابن ش$$ہاب س$$ے ،انہ$$وں نے ابوس$$لمہ بن
عبدالرحمٰ ن بن عوف رضی ہللا عنہ سے انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے
فرمایا کہ جس نے ایک رکعت نماز( باجماعت) پا لی اس نے نماز( باجماعت $کا ثواب) پا لیا۔
َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ٌمَ ، ع ْن قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ْال َعالِيَِ $ةَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَ$$ا َلَ :شِ $ه َد ِع ْنِ $دي
ْح َحتَّى ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم نَهَى َع ْن َّ
الص$اَل ِة بَ ْعَ $د ُّ
الص$ب ِ ضاهُ ْم ِع ْن ِديُ ع َمُ $رَ" ، أ َّن النَّبِ َّ
ي َ ُّون َوَأرْ َ
ضي َ ِر َجا ٌل َمرْ ِ
ْتَ أبَا ق ال َّش ْمسُ َ ،وبَ ْع َد ْال َعصْ ِر َحتَّى تَ ْغر َ
ُب"َ ،ح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ ش ْعبَةََ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، س ِمع ُ تَ ْش ُر َ
ْال َعالِيَ ِةَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَاسٌ بِهَ َذا.
www.islamicurdubooks.com 449
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا ،انہوں نے قتادہ بن دعامہ س$$ے،
انہوں نے ابوالع$$الیہ رفی$$ع س$$ے ،انہ$$وں نے ابن عب$$اس رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے فرمایا کہ م$$یرے س$$امنے چن$$د معت$$بر
حضرات نے گواہی دی ،جن میں سب سے زیادہ معتبر میرے نزدیک عمر رضی ہللا عنہ تھے ،کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فجر کی نماز کے بعد سورج بلند ہونے تک اور عصر کی نماز کے بعد س$$ورج ڈوب$$نے ت$$ک نم$$از
یحیی بن سعید قطان نے ش$$عبہ س$$ے ،انہ$$وں
ٰ پڑھنے سے منع فرمایا۔ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
نے قتادہ سے کہ میں نے ابوالعالیہ سے سنا ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے فرمایا
کہ مجھ سے چند لوگوں نے یہ حدیث بیان کی۔( جو پہلے ذکر ہوئی)۔
حدیث نمبر582 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبِي ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي اب ُْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :اَل تَ َحر َّْوا بِ َ
صاَل تِ ُك ْم طُلُو َع ال َّش ْم ِ
س َواَل ُغرهَا". َرسُو ُل هَّللا ِ َ
یحیی بن سعید قطان نے ہشام بن عروہ سے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھے م$$یرے
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
والد عروہ نے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز پڑھنے کے لیے سورج کے طلوع اور غروب ہونے کے انتظار میں نہ بیٹھے رہو۔
حدیث نمبر583 :
www.islamicurdubooks.com 450
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر584 :
اص ٍ $م،
ص ب ِْن َع ِ َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َلَ ، ع ْنَ أبِي ُأ َسا َمةََ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْنُ خبَ ْي ِ
ب ب ِْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
ص$اَل تَي ِْن نَهَى َع ْن
ْس$تَي ِْن َو َع ْن َ َع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ" ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم نَهَى َع ْن بَ ْي َعتَي ِْن َو َع ْن لِب َ
الصَّ $ما ِءَ ،و َع ِن ااِل حْ تِبَ$$ا ِء
ال َّ طلُ َع ال َّش ْمسُ َ ،وبَ ْع َد ْال َعصْ ِر َحتَّى تَ ْغر َ
ُب ال َّش ْمسُ َ ،و َع ِن ا ْشتِ َم ِ صاَل ِة بَ ْع َد ْالفَجْ ِر َحتَّى تَ ْ
ال َّ
ضي بِفَرْ ِج ِه ِإلَى ال َّس َما ِءَ ،و َع ِن ْال ُمنَابَ َذ ِة َو ْال ُماَل َم َس ِة". اح ٍد يُ ْف ِ
ب َو ِ فِي ثَ ْو ٍ
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے ابی اسامہ کے واس$$طے س$$ے بی$$ان کی$$ا۔ انہ$$وں نے عبی$$دہللا بن عم$$ر
سے ،انہوں نے خبیب بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے حفص بن عاصم سے ،انہوں نے ابوہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے دو طرح کی خرید و فروخت اور دو طرح کے لباس اور دو وقت$$وں کی نم$$ازوں
سے منع فرمایا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز فجر کے بعد سورج نکل$$نے ت$$ک اور نم$$از عص$$ر کے بع$$د غ$$روب
ہونے تک نماز پڑھنے سے منع فرمایا( اور کپڑوں میں) اشتمال صماء یعنی ایک کپڑا اپنے اوپر اس طرح لپیٹ لینا
کہ شرمگاہ کھل جائے۔ اور( احتباء) یع$$نی ایک ک$$پڑے میں گ$$وٹ م$$ار ک$$ر بیٹھ$$نے س$$ے من$$ع فرمایا۔ ( اور خرید و
فروخت میں) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے منابذہ اور مالمسہ سے منع فرمایا۔
س:
ش ْم ِ صالَةَ قَ ْب َل ُغ ُرو ِ
ب ال َّ اب الَ يَت ََح َّرى ال َّ
-31بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ سورج چھپنے سے پہلے قصد کر کے نماز نہ پڑھے
حدیث نمبر585 :
كَ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
س َواَل ِع ْن َد ُغرُوبِهَا". صلِّي ِع ْن َد طُلُ ِ
وع ال َّش ْم ِ قَا َل" :اَل يَتَ َحرَّى َأ َح ُد ُك ْم فَيُ َ
www.islamicurdubooks.com 451
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہ کہا ہمیں امام مالک نے نافع سے خبر دی ،انہوں نے ابن عمر رضی
ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،ک$$وئی تم میں س$$ے انتظ$$ار میں نہ بیٹھ$$ا رہے کہ س$$ورج
طلوع ہوتے ہی نماز کے لیے کھڑا ہو جائے ،اسی طرح سورج کے ڈوبنے کے انتظار میں بھی نہ رہنا چاہیے۔
حدیث نمبر586 :
حدیث نمبر587 :
www.islamicurdubooks.com 452
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عنہما سے یہ حدیث بیان کرتے تھے کہ انھوں نے فرمایا کہ تم ل$وگ ت$و ایک ایس$ی نم$از پڑھتے ہ$و کہ ہم رس$ول
ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی ص$$حبت میں رہے لیکن ہم نے کبھی آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و وہ نم$$از پڑھتے نہیں
دیکھا۔ بلکہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے تو اس سے منع فرمایا تھا۔ معاویہ رضی ہللا عنہ کی مراد عص$$ر کے بع$$د دو
رکعتوں سے تھی( جسے آپ کے زمانہ میں بعض لوگ پڑھتے تھے)۔
حدیث نمبر588 :
اص ٍمَ ، ع ْنَ أبِي هُ َريَْ $$رةَ، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َساَل ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب َدةَُ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْنُ خبَ ْي ٍ
بَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
ص ب ِْن َع ِ
الشْ $مسُ َ ،وبَ ْعَ $د ْال َع ْ
صِ $ر َحتَّى ص$اَل تَي ِْن بَ ْعَ $د ْالفَجِْ $ر َحتَّى تَ ْ
طلَُ $ع َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َع ْن َ
قَا َل" :نَهَى َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ُب ال َّش ْمسُ ".
تَ ْغر َ
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$ا کہ ہم س$ے عب$دہ نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے عبی$دہللا س$ے خ$بر دی،
انہوں نے خبیب سے ،انہوں نے حفص بن عاصم سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم نے دو وقت نماز پڑھنے سے منع فرمایا ،نماز فجر کے بعد سورج نکلنے ت$$ک اور نم$$از عص$$ر کے بع$$د
سورج غروب ہونے تک۔
www.islamicurdubooks.com 453
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر589 :
ْت ُّوبَ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلُ" :أ َ
ص $لِّي َك َم$$ا َرَأي ُ $انَ ، حَّ $دثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ $دَ ، ع ْنَ أي َ
َحَّ $دثَنَاَ أبُ$$و النُّ ْع َمِ $
ار َما َشا َءَ ،غ ْي َر َأ ْن اَل تَ َحر َّْوا طُلُو َع ال َّش ْم ِ
س َواَل ُغرُوبَهَا". ون ،اَل َأ ْنهَى َأ َحدًا يُ َ
صلِّي بِلَي ٍْل َواَل نَهَ ٍ َأصْ َحابِي يُ َ
صلُّ َ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا ہم س$$ے حم$$اد بن زید نے ایوب س$$ے کہ$$ا ،انہ$وں نے ن$$افع س$ے،
انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے ،آپ نے فرمایا کہ جس طرح میں نے اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھتے دیکھا،
میں بھی اسی طرح نماز پڑھتا ہوں ،کسی کو روکتا نہیں۔ دن اور رات کے جس حصہ میں جی چاہے نماز پڑھ سکتا
ہے ،البتہ سورج کے طلوع اور غروب کے وقت نماز نہ پڑھا کرو۔
ص ِر ِم َن ا ْلفَ َواِئ ِ
ت َونَ ْح ِو َها: صلَّى بَ ْع َد ا ْل َع ْ
اب َما يُ َ
-33بَ ُ
باب :عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثالً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَ ْع َد ْال َعصْ ِر َر ْك َعتَي ِْنَ ،وقَا َلَ :ش َغلَنِي قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :وقَا َل ُك َريْبٌ َ :ع ْن ُأ ِّم َسلَ َمةََ ،
صلَّى النَّبِ ُّي َ
نَاسٌ ِم ْن َع ْب ِد ْالقَي ِ
ْس َع ِن ال َّر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ُّ
الظه ِْر.
اور کریب نے ام سلمہ رضی ہللا عنہا کے واسطہ سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے عص$$ر کے بع$$د
دو رکعات پڑھیں ،پھر فرمایا کہ بنو عبدالقیس کے وفد سے گفتگو کی وجہ سے ظہر کی دو رکع$$تیں نہیں پ$$ڑھ س$$کا
تھا۔
حدیث نمبر590 :
اح ِد ب ُْن َأ ْي َم َن ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبِيَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ عاِئ َش $ةَ ، قَ$$الَ ْ
تَ " :والَّ ِذي َذهَ َ
ب بِ ِ $ه َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ُص$لِّي َكثِ$$يرًا ِم ْن َ
ص$اَل تِ ِه قَا ِع $دًا تَ ْعنِي َما تَ َر َكهُ َما َحتَّى لَقِ َي هَّللا ََ ،و َما لَقِ َي هَّللا َ تَ َعالَى َحتَّى ثَقُ َل َع ِن ال َّ
صاَل ِةَ ،و َكَ $
$ان ي َ
صلِّي ِه َما فِي ْال َمس ِْج ِد َم َخافَ$$ةَ َأ ْن يُثَقِّ َل َعلَى صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي ِه َماَ ،واَل يُ َ ال َّر ْك َعتَي ِْن بَ ْع َد ْال َعصْ ِرَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
ُأ َّمتِ ِهَ ،و َك َ
ان ي ُِحبُّ َما يُ َخفِّ ُ
ف َع ْنهُ ْم".
www.islamicurdubooks.com 454
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے عبدالواح$$د بن ایمن نے بی$$ان کی$ا ،کہ$$ا کہ مجھ س$ے م$یرے
باپ ایمن نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے س$$نا ،آپ نے فرمایا کہ ہللا کی قس$$م! جس نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو اپنے یہ$$اں بال لی$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے عص$$ر کے بع$$د کی دو رکع$$ات ک$$و
کبھی ترک نہیں فرمایا ،یہاں تک کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ، ہللا پاک سے جا ملے۔ اور آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و
وفات سے پہلے نماز پڑھنے میں ب$ڑی دش$واری پیش آتی تھی۔ پھ$ر اک$ثر آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم بیٹھ ک$ر نم$از ادا
فرمایا کرتے تھے۔ اگرچہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم انہیں پ$$وری پابن$$دی کے س$$اتھ پڑھتے تھے لیکن اس خ$$وف
سے کہ کہیں( صحابہ بھی پڑھنے لگیں اور اس طرح) امت کو گراں باری ہو ،انہیں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم مس$جد
میں نہیں پڑھتے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلمکو اپنی امت کا ہلکا رکھنا پسند تھا۔
حدیث نمبر591 :
حدیث نمبر592 :
اح ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا ال َّش ْيبَانِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن اَأْل ْسَ $$و ِد،
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يََ $د ُعهُ َما ِسًّ $را َواَل َعاَل نِيَ$ةً،
$ان لَ ْم يَ ُك ْن َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
تَ " :ر ْك َعتَِ $ َع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
ان بَ ْع َد ْال َعصْ ِر". ْح َو َر ْك َعتَ ِ َر ْك َعتَ ِ
ان قَ ْب َل َ
صاَل ِة الصُّ ب ِ
www.islamicurdubooks.com 455
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ،کہا ہم سے ش$$یبانی نے بی$$ان کی$$ا،
ٰ ہم سے
کہا ہم سے عبدالرحمٰ ن بن اسود نے بیان کیا ،انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ آپ
نے فرمایا کہ دو رکعتوں کو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کبھی ترک نہیں فرمایا ،پوشیدہ ہو یا ع$$ام لوگ$$وں کے
سامنے ،صبح کی نماز سے پہلے دو رکعات اور عصر کی نماز کے بعد دو رکعات۔
حدیث نمبر593 :
يحَ ح َّدثَ$هُ، َأ َأ ْ َأ ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَى هَُ $و اب ُْن َأبِي َكثٍِ $
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
$يرَ ، ع ْن بِي قِاَل بَ$ةََّ ، ن بَ$$ا ال َملِ ِ
ص $اَل ةَ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن تَ َر َ
ك َ صاَل ِة فَِإ َّن النَّبِ َّ
ي َ قَا َلُ :كنَّا َم َع بُ َر ْي َدةَ فِي يَ ْو ٍم ِذي َغي ٍْم ،فَقَا َل :بَ ِّكرُوا بِال َّ
ْال َعصْ ِر َحبِطَ َع َملُهُ".
یحیی بن ابی کث$$یر س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ
ٰ ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے
قالبہ سے نقل کرتے ہیں کہ ابوالملیح عامر بن اسامہ ہذلی نے ان سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم ابر کے دن ایک
www.islamicurdubooks.com 456
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
مرتبہ بریدہ بن حصیب رضی ہللا عنہ صحابی کے ساتھ تھے ،انہوں نے فرمایا کہ نماز سویرے پڑھا ک$$رو۔ کی$$ونکہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کا عمل اکارت ہو گیا۔
ب ا ْل َو ْق ِ
ت: اب اَأل َذ ِ
ان بَ ْع َد َذ َها ِ -35بَ ُ
باب :وقت نکل جانے کے بعد نماز پڑھتے وقت اذان دینا
حدیث نمبر595 :
ُص$ي ٌْنَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةَ، ان ب ُْن َمي َْسَ $رةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن فُ َ
ض$ي ٍْل ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا ح َ َحَّ $دثَنَاِ ع ْمَ $ر ُ
ت بِنَ$$ا يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،قَ$$ا َل: َّسَ $صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم لَ ْيلَةً ،فَقَا َل بَعْضُ ْالقَ$ْ $و ِم :لَ$ْ $و َعر ْ
َع ْنَأبِي ِه ، قَا َلِ :سرْ نَا َم َع النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة ،قَا َل بِاَل لٌَ :أنَا ُأوقِظُ ُك ْم ،فَاضْ طَ َجعُوا َوَأ ْسنَ َد بِاَل ٌل ظَ ْهَ $رهُ ِإلَى َر ِ
احلَتِ ِ $ه فَ َغلَبَ ْت$هُ َع ْينَ$$اهُ اف َأ ْن تَنَا ُموا َع ِن ال َّ"َأ َخ ُ
تت ؟ قَ$$ا َلَ :م$$ا ُأ ْلقِيَ ْس ،فَقَا َل :يَ$$ا بِاَل لَُ ،أي َْن َم$$ا قُ ْل َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوقَ ْد طَلَ َع َح ِ
اجبُ ال َّش ْم ِ فَنَا َم ،فَا ْستَ ْيقَظَ النَّبِ ُّي َ
ين َش$ا َء يَ$$ا بِاَل لُ ،قُ ْم فََ$أ ِّذ ْن بِالنَّ ِ
اس ض َأرْ َوا َح ُك ْم ِح َ
ين َش$ا َء َو َر َّدهَ$$ا َعلَ ْي ُك ْم ِح َ $ط ،قَ$$ا َلِ :إ َّن هَّللا َ قَبَ َي نَ ْو َمةٌ ِم ْثلُهَ$$ا قَُّ $
َعلَ َّ
صلَّى".
َّت قَا َم فَ َ ضَأ ،فَلَ َّما ارْ تَفَ َع ِ
ت ال َّش ْمسُ َوا ْبيَاض ْ صاَل ِة فَتَ َو َّ
بِال َّ
ہم س$$ے عم$$ران بن میس$$رہ نے روایت کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے محم$$د بن فض$$یل نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے حص$$ین بن
عبدالرحمٰ ن نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ سے ،کہا ہم( خیبر سے ل$$وٹ ک$$ر) ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ رات میں سفر کر رہے تھے۔ کسی نے کہا کہ یا رسول ہللا! آپ اب پڑاؤ ڈال دیتے تو بہ$$تر ہوت$$ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ڈر ہے کہ کہیں نم$$از کے وقت بھی تم س$$وتے نہ رہ ج$$اؤ۔ اس پ$$ر بالل
رضی ہللا عنہ بولے کہ میں آپ سب لوگوں کو جگا دوں گا۔ چنانچہ سب لوگ لیٹ گئے۔ اور بالل رض$$ی ہللا عنہ نے
بھی اپنی پیٹھ کجاوہ سے لگا لی۔ اور ان کی بھی آنکھ لگ گئی اور جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیدار ہوئے ت$$و
سورج کے اوپر کا حصہ نکل چک$ا $تھ$ا۔ آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا بالل! ت$و نے کی$ا کہ$ا تھ$ا۔ وہ ب$ولے آج
$الی تمہ$$اری ارواح ک$$و جب
جیسی نیند مجھے کبھی نہیں آئی۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہللا تعٰ $
چاہتا ہے قبض کر لیتا ہے اور جس وقت چاہتا ہے واپس ک$$ر دیت$$ا ہے۔ اے بالل! اٹھ اور اذان دے۔ پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 457
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم نے وضو کیا اور جب سورج بلند ہو کر روشن ہو گیا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لمکھڑے ہ$$وئے اور نم$$از
پڑھائی۔
ضالَةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةََ ، ع ْنَ ج$$ابِ ِر ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، أ َّن ُع َمَ $ر ب َْن َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ص$لِّي ت ُأ َ ش ،قَ$$ا َل :يَ$ا َر ُس$و َل هَّللا َِ ،م$ا ِكْ $د ُ ت ال َّش ْمسُ فَ َج َع َل يَسُبُّ ُكفَّا َر قُ َر ْي ٍ ب َجا َء يَ ْو َم ْال َخ ْن َد ِ
ق بَ ْع َد َما َغ َربَ ِ ْال َخطَّا ِ
ض َ$أ
$ان فَتَ َو َّ صلَّ ْيتُهَا ،فَقُ ْمنَا ِإلَى ب ْ
ُط َحَ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهَّللا َِ " :ما َ
ت ال َّش ْمسُ تَ ْغرُبُ ،قَا َل النَّبِ ُّي َ ْال َعصْ َر َحتَّى َكا َد ِ
صلَّى بَ ْع َدهَا ْال َم ْغ ِر َ
ب". ت ال َّش ْمسُ ،ثُ َّم َ ضْأنَا لَهَا فَ َ
صلَّى ْال َعصْ َر بَ ْع َد َما َغ َربَ ِ صاَل ِة َوتَ َو َّ
لِل َّ
$یی بن ابی
ہم سے معاذ بن فضالہ نے حدیث نقل کی ،انہوں نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے یحٰ $
کثیر سے روایت کیا ،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے کہ عمر
بن خطاب رضی ہللا عنہ غزوہ خندق کے موقع پر( ایک مرتبہ) سورج غروب ہونے کے بعد آئے اور وہ کفار $قریش
کو ب$را بھال کہہ رہے تھے۔ اور آپ نے کہ$ا کہ اے ہللا کے رس$ول! س$ورج غ$روب ہ$و گی$ا ،اور نم$از عص$ر پڑھن$ا
میرے لیے ممکن نہ ہو سکا۔ اس پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نم$$از میں نے بھی نہیں پ$$ڑھی۔ پھ$$ر
ہم وادی بطحان میں گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وہاں نماز کے لیے وضو کی$$ا ،ہم نے بھی وض$$و بنایا۔ اس
وقت سورج ڈوب چکا تھا۔ پہلے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عصر پڑھائی اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 458
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صالَةَ ْال َو ِ
اح َدةَ. ين َسنَةً لَ ْم يُ ِع ْد ِإالَّ تِ ْل َ
ك ال َّ اح َدةً ِع ْش ِر َ
صالَةً َو ِ َوقَا َل ِإ ْب َرا ِهي ُم َم ْن تَ َر َ
ك َ
اور فقط وہی نماز پڑھے اور ابراہیم نخعی نے کہا جو شخص بیس سال تک ایک نماز چھوڑ دے ت$$و فق$$ط وہی ایک
نماز پڑھ لے۔
حدیث نمبر597 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه وس$ى ب ُْن ِإ ْسَ $ما ِعي َل ، قَ$ااَل َ :حَّ $دثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن قَتَ$ا َدةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْمَ ، و ُم َ
وس$ى: الص$اَل ةَ لِِ $ذ ْك ِري" ،قَ$$ا َلُ م َ كَ ،وَأقِ ْم َّ ص$اَل ةً فَ ْلي َ
ُص$لِّ ِإ َذا َذ َك َرهَ$$ا ،اَل َكفَّا َرةَ لَهَ$$ا ِإاَّل َذلَِ $ َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن نَ ِس َي َ
َّانَ : حَّ $دثَنَا هَ َّما ٌمَ ، حَّ $دثَنَا قَتَ$$ا َدةَُ ، حَّ $دثَنَاَ أنَسٌ َ ، ع ِن
الص$اَل ةَ للِّ $ذ ْك َرىَ ،وقَ$$ا َلَ حب ُ قَا َل هَ َّما ٌمَ :س ِم ْعتُهُ يَقُو ُل بَ ْع ُد َوَأقِ ْم َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم نَحْ َوهُ.
النَّبِ ِّي َ
$یی نے
موسی بن اسماعیل نے بیان کی$$ا ،ان دون$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے ہم$$ام بن یحٰ $
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین اور
قتادہ سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$ے ،انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی نماز پڑھنا بھول جائے تو جب بھی یاد آ ج$$ائے اس ک$$و پ$$ڑھ لے۔ اس
تعالی نے فرمایا کہ) نماز میرے یاد آنے پر ق$$ائم
ٰ قضاء کے سوا اور کوئی کفارہ $اس کی وجہ سے نہیں ہوتا۔ اور( ہللا
موسی نے کہا کہ ہم سے ہمام نے حدیث بیان کی کہ میں نے قتادہ رضی ہللا عنہ سے س$$نا وہ یوں پڑھتے تھے
ٰ کر۔
نماز پڑھ میری یاد کے لیے۔ حبان بن ہالل نے کہا ،ہم سے ہمام نے بیان کیا ،کہا ہم سے قت$$ادہ نے ،کہ$$ا ہم س$$ے انس
رضی ہللا عنہ نے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے ،پھر ایسی ہی حدیث بیان کی۔
ت اُألولَى فَاُألولَى:
صلَ َوا ِ اب قَ َ
ضا ِء ال َّ -38بَ ُ
باب :اگر کئی نمازیں قضاء ہو جائیں تو ان کو ترتیب کے ساتھ پڑھنا
www.islamicurdubooks.com 459
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر598 :
صلَّى ْال َم ْغ ِر َ
ب". صلَّى بَ ْع َد َما َغ َربَ ِ
ت ال َّش ْمسُ ،ثُ َّم َ ان فَ َ ب ْ
ُط َح َ
یحیی بن سعید قطان نے ،کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے ح$$دیث بی$$ان کی،
ٰ ہم سے مسدد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
یحیی نے جو ابی کثیر کے بی$$ٹے ہیں ح$$دیث بی$$ان کی ابوس$$لمہ س$$ے ،انہ$$وں نے ج$$ابر رض$$ی ہللا عنہ
ٰ کہا کہ ہم سے
سے ،انہوں نے فرمایا کہ عمر رضی ہللا عنہ غ$$زوہ خن$$دق کے موق$$ع پر( ایک دن) کف$$ار ک$$و ب$$را بھال کہ$$نے لگے۔
فرمایا کہ سورج غروب ہو گیا ،لیکن میں( لڑائی کی وجہ س$ے) نم$از عص$ر نہ پ$ڑھ س$کا۔ ج$ابر رض$ی ہللا عنہ نے
بیان کیا کہ پھر ہم وادی بطحان کی طرف گئے۔ اور( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے عصر کی نماز) غروب ش$$مس کے
بعد پڑھی اس کے بعد مغرب پڑھی۔
س َم ِر بَ ْع َد ا ْل ِعشَا ِء:
اب َما يُ ْك َرهُ ِم َن ال َّ
-39بَ ُ
باب :عشاء کی نماز کے بعد «سمر» یعنی دنیا کی باتیں کرنا مکروہ ہے
السمر فی الفقه والخير بعد العش$اء الس$$امر والجم$$ع الس$$مار والس$امر ﻫﻬﻨﺎ في موض$$ع الجم$$ع و أص$ل الس$مر
ضؤلون القمر و کانوا يتحدثون فيه.
«سامر» کا لفظ جو قرآن میں ہے« سمر» ہی سے نکال ہے۔ اس کی جمع« سمار» ہے اور لفظ« سامر» اس آیت میں
جمع کے معنی میں ہے۔« سمر» اصل میں چاند کی روشنی کو کہتے ہیں ،اہل عرب چاندنی راتوں میں گپ شپ کی$$ا
کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 460
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر599 :
ت َمَ $ع َأبِي ِإلَىَ أبِي ف ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و ْال ِم ْنهَِ $
$ال ، قَ$$ا َل :ا ْنطَلَ ْق ُ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ عْ $
$و ٌ
ُص$لِّي ْال َم ْكتُوبَ$ةَ ؟ قَ$$ا َلَ :كَ $
$ان صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ي َان َرسُو ُل هَّللا ِ َْف َك َ بَرْ َزةَ اَأْل ْسلَ ِم ِّي ، فَقَا َل لَهَُ :أبِي َحد ِّْثنَاَ " ،كي َ
صَ $ر ،ثُ َّم يَرْ ِجُ $ع َأ َحُ $دنَا ِإلَى َأ ْهلِِ $ه فِي
ُص$لِّي ْال َع ْ صلِّي ْالهَ ِجي َر َو ِه َي الَّتِي تَ ْد ُعونَهَا اُأْلولَى ِح َ
ين تَ ْد َحضُ َّ
الشْ $مسُ َوي َ يُ َ
$ان يَ ْس$تَ ِحبُّ َأ ْن يَُ$ؤ ِّخ َر ْال ِع َش$ا َء ،قَ$$ا َلَ :و َكَ $
$ان ب ،قَ$$ا َلَ :و َكَ $ يت َما قَا َل فِي ْال َم ْغ ِر ِ
صى ْال َم ِدينَ ِة َوال َّش ْمسُ َحيَّةٌَ ،ونَ ِس ُ َأ ْق َ
ين ِإلَى يس$هُ َويَ ْقَ $رُأ ِم َن ِّ
الس$تِّ َ ف َأ َحُ $دنَا َجلِ َ$ر ُ صاَل ِة ْال َغ َدا ِة ِح َ
ين يَ ْعِ $ ان يَ ْنفَتِ ُل ِم ْن َ يَ ْك َرهُ النَّ ْو َم قَ ْبلَهَا َو ْال َح ِد َ
يث بَ ْع َدهَاَ ،و َك َ
ْال ِماَئ ِة".
یحیی بن سعید قطان نے ،کہا ہم س$$ے ع$$وف اع$$رابی نے ،کہ$$ا کہ ہم
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا ہم سے
سے ابوالمنہال سیار بن سالمہ نے ،انہوں نے کہا کہ میں اپنے باپ س$$المہ کے س$$اتھ اب$$وبرزہ اس$$لمی رض$$ی ہللا عنہ
کی خدمت میں حاضر ہوا۔ ان سے میرے والد صاحب نے پوچھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم فرض نمازیں کس
طرح( یعنی کن کن اوقات میں) پڑھتے تھے۔ ہم سے اس کے بارے میں بیان فرمائیے۔ انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی
اولی کہتے ہو س$$ورج ڈھل$$تے ہی پڑھتے تھے۔ اور آپ ص$$لی ہللا علیہ ٰ
صلوۃ ٰ ہللا علیہ وسلم« هجير»( ظہر) جسے تم
وسلم کے عصر پڑھنے کے بعد کوئی بھی شخص اپنے گھر واپس ہوتا اور وہ بھی مدینہ کے سب سے آخری کنارہ
پر تو سورج ابھی صاف اور روشن ہوتا۔ مغرب کے بارے میں آپ نے جو کچھ بتایا مجھے یاد نہیں رہا۔ اور فرمایا
کہ عشاء میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم تاخیر پسند فرماتے تھے۔ اس سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد ب$$ات ک$$رنے
کو پسند نہیں کرتے تھے۔ صبح کی نماز سے جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم فارغ ہوتے تو ہم اپنے قریب بیٹھے ہ$$وئے
دوسرے شخص کو پہچان لیتے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم فجر میں ساٹھ سے سو تک آیتیں پڑھتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 461
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر600 :
َّاح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُ$$و َعلِ ٍّي ْال َحنَفِ ُّيَ ، حَّ $دثَنَا قَُّ $رةُ ب ُْن َخالٍِ $د ، ق$$ال :ا ْنتَظَرْ نَاْ ال َح َسَ $نَ ، و َر َ
اث صب ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ال َّ
ي $ك : انتَظَرْ نَ$ا النَّبِ َّ ت قِيَا ِم ِه فَ َجا َء ،فَقَا َلَ :د َعانَا ِجي َرانُنَ$ا هَُ$ؤاَل ِء ،ثُ َّم قَ$ا َل :قَ$ا َلَ أنَسُ ب ُْن َمالِ ٍ َعلَ ْينَا َحتَّى قَ ُر ْبنَا ِم ْن َو ْق ِ
اس قَْ $د ص$لَّى لَنَ$$ا ثُ َّم َخطَبَنَ$$ا ،فَقَ$$ا َلَ" :أاَل ِإ َّن النَّ َ ان َش ْ
ط ُر اللَّي ِْل يَ ْبلُ ُغهُ ،فَ َج$$ا َء فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذ َ
ات لَ ْيلَ ٍة َحتَّى َك َ َ
الص$اَل ةَ" ،قَ$$ا َلْ ال َح َسُ $نَ : وِإ َّن ْالقَ$ْ $و َم اَل يَ َزالَُ $
$ون بِ َخ ْيٍ $
$ر َم$$ا صلَّ ْوا ثُ َّم َرقَ ُدواَ ،وِإنَّ ُك ْم لَ ْم تَ َزالُوا فِي َ
صاَل ٍة َما ا ْنتَظَرْ تُ ُم َّ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. ث َأنَ ٍ
سَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ ا ْنتَظَرُوا ْال َخ ْي َر ،قَا َل قُ َّرةُ : هُ َو ِم ْن َح ِدي ِ
ہم سے عبدہللا بن صباح نے بیان کیا ،کہا ہم سے اب$$وعلی عبی$$دہللا حنفی نے ،کہ$$ا ہم س$$ے ق$$رہ بن خال$$د سدوس$$ی نے،
انہوں نے کہا کہ ایک دن حسن بص$$ری رحمہ ہللا نے ب$$ڑی دیر کی۔ اور ہم آپ ک$$ا انتظ$$ار ک$$رتے رہے۔ جب ان کے
اٹھنے کا وقت قریب ہو گیا تو آپ آئے اور( بطور معذرت) فرمایا کہ میرے ان پڑوس$$یوں نے مجھے بال لی$$ا تھا( اس
لیے دیر ہو گئی) پھر بتالیا کہ انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ نے کہ$$ا تھ$$ا کہ ہم ایک رات ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم ک$$ا انتظ$$ار ک$$رتے رہے۔ تقریب$ا ً آدھی رات ہ$$و گ$$ئی ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم تش$$ریف الئے ،پھ$$ر ہمیں نم$$از
پڑھائی۔ اس کے بعد خطبہ دیا۔ پس آپ نے فرمایا کہ دوسروں نے نماز پڑھ لی اور سو گئے۔ لیکن تم لوگ جب ت$$ک
نماز کے انتظار میں رہے ہو گویا نماز ہی کی ح$$الت میں رہے ہ$$و۔ ام$$ام حس$$ن بص$$ری رحمہ ہللا نے فرمایا کہ اگ$$ر
لوگ کسی خیر کے انتظار میں بیٹھے رہیں تو وہ بھی خیر کی حالت ہی میں ہیں۔ قرہ بن خالد نے کہا کہ حسن ک$$ا یہ
قول بھی انس رضی ہللا عنہ کی حدیث کا ہے جو انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔
حدیث نمبر601 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سالِ ُم ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، وَأبُ$$و بَ ْكٍ $
$ر اب ُْن ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
صاَل ةَ ْال ِع َشا ِء فِي ِ
آخ ِر َحيَاتِ ِ $ه ،فَلَ َّما َس $لَّ َم صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
صلَّى النَّبِ ُّي َ َأبِي َح ْث َمةََ ، أ َّنَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر ، قَا َلَ :
ظ ْهِ $
$ر ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،فَقَ$$ا َلَ" :أ َرَأ ْيتَ ُك ْم لَ ْيلَتَ ُك ْم هَِ $ذ ِه فَِ$إ َّن َرْأ َ
س ِماَئ ٍة اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هَُ $و ْاليَ$ْ $و َم َعلَى َ قَ$$ا َم النَّبِ ُّي َ
ون ِم ْن هَ ِذ ِه اَأْل َحا ِدي ِ
ث َع ْن ِماَئ ِة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإلَى َما يَتَ َح َّدثُ َ ض َأ َح ٌد ،فَ َو ِه َل النَّاسُ فِي َمقَالَ ِة َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ اَأْلرْ ِ
www.islamicurdubooks.com 462
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ك َأنَّهَا تَ ْخ ِر ُم َذلِ َ
ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :اَل يَ ْبقَى ِم َّم ْن هُ َو ْاليَ ْو َم َعلَى ظَه ِْر اَأْلرْ ِ
ض ،ي ُِري ُد بِ َذلِ َ َسنَ ٍةَ ،وِإنَّ َما قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْالقَرْ َن".
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب بن ابی حمزہ نے زہری سے خبر دی ،کہا کہ
مجھ سے سالم بن عبدہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا اور اب$$وبکر بن ابی حثمہ نے ح$$دیث بی$$ان کی کہ عب$دہللا بن عم$$ر
رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے عشاء کی نماز پڑھی اپنی زندگی کے آخری زم$$انے
میں۔ سالم پھیرنے کے بعد آپ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ اس رات کے متعلق تمہیں کچھ معل$$وم ہے؟ آج اس روئے
زمین پر جتنے انسان زندہ ہیں۔ سو سال بعد ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا۔ لوگوں نے نبی کریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کا کالم سمجھنے میں غلطی کی اور مختلف باتیں کرنے لگے۔( ابومسعود رضی ہللا عنہ نے یہ سمجھا کہ
سو برس بعد قیامت آئے گی) حاالنکہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا مقصد صرف یہ تھا کہ جو لوگ آج( اس گفتگ$$و کے
وقت) زمین پر بس$$تے ہیں۔ ان میں س$$ے ک$$وئی بھی آج س$$ے ایک ص$$دی بع$$د ب$$اقی نہیں رہے گ$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کا مطلب یہ تھا کہ سو برس میں یہ قرن گزر جائے گا۔
ف َواَأله ِْل:
ض ْي ِ
س َم ِر َم َع ال َّ
اب ال َّ
-41بَ ُ
باب :اپنی بیوی یا مہمان سے رات کو ( عشاء کے بعد ) گفتگو کرنا
حدیث نمبر602 :
www.islamicurdubooks.com 463
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ط َع ُمهُ َأبَدًا َوا ْي ُم هَّللا ِ َما ُكنَّا نَْأ ُخ ُذ ِم ْن لُ ْق َمٍ $ة ِإاَّل َربَ$$ا ِم ْن َأ ْس$فَلِهَا َأ ْكثَُ $ر ِم ْنهَ$$ا ،قَ$$ا َل:
َوقَا َل ُكلُوا اَل هَنِيًئا ،فَقَا َلَ :وهَّللا ِ اَل َأ ْ
ك ،فَنَظَ َر ِإلَ ْيهَا َأبُو بَ ْك ٍر فَِ$إ َذا ِه َي َك َم$$ا ِه َي َأ ْو َأ ْكثَُ $ر ِم ْنهَ$$ا ،فَقَ$$ا َل ت قَ ْب َل َذلِ َ ت َأ ْكثَ َر ِم َّما َكانَ ْ صا َر ْ
يَ ْعنِي َحتَّى َشبِعُوا َو َ
ت ،فََأ َكَ $ل ك بِثَاَل ِ
ث َم $رَّا ٍ ت :اَل َوقُ َّر ِة َع ْينِي ،لَ ِه َي اآْل َن َأ ْكثَ ُر ِم ْنهَا قَ ْبَ $ل َذلَِ $ سَ ،ما هَ َذا ؟ قَالَ ْ ت بَنِي فِ َرا ٍ اِل ْم َرَأتِ ِه :يَا ُأ ْخ َ
ان يَ ْعنِي يَ ِمينَهُ ،ثُ َّم َأ َك َل ِم ْنهَا لُ ْق َمةً ،ثُ َّم َح َملَهَا ِإلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ك ِم َن ال َّش ْيطَ ِ ِم ْنهَا َأبُو بَ ْك ٍر َوقَا َلِ :إنَّ َما َك َ
ان َذلِ َ
$ل ِم ْنهُ ْم ُأنَ$$اسٌ
ضى اَأْل َج ُل فَفَ َّرقَنَا ْاثنَا َع َش َر َر ُجاًل َمَ $ع ُك$$لِّ َر ُجٍ $
ان بَ ْينَنَا َوبَي َْن قَ ْو ٍم َع ْق ٌد فَ َم َ َو َسلَّ َم فََأصْ بَ َح ْ
ت ِع ْن َدهَُ ،و َك َ
ُون َأ ْو َك َما قَا َل".
هَّللا ُ َأ ْعلَ ُم َك ْم َم َع ُكلِّ َرج ٍُل ،فََأ َكلُوا ِم ْنهَا َأجْ َمع َ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س$$ے معتم$$ر بن س$$لیمان نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے ان کے ب$$اپ
سلیمان بن طرخان نے ،کہا کہ ہم سے ابوعثمان نہدی نے عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر رضی ہللا عنہما سے یہ حدیث بیان
کی کہ اصحاب صفہ نادار مسکین لوگ تھے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ جس کے گھ$$ر میں دو
آدمیوں کا کھانا ہو تو وہ تیسرے( اصحاب صفہ میں سے کس$$ی) ک$$و اپ$$نے س$$اتھ لیت$$ا ج$$ائے۔ اور جس کے ہ$$اں چ$$ار
آدمیوں کا کھانا ہے تو وہ پانچویں یا چھٹے آدمی کو سائبان والوں میں سے اپنے ساتھ لے جائے۔ پس اب$$وبکر رض$$ی
ہللا عنہ تین آدمی اپنے ساتھ الئے۔ اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دس آدمیوں کو اپنے ساتھ لے گ$$ئے۔ عب$$دالرحمٰ ن
بن ابی بکر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ گھر کے افراد میں اس وقت ب$اپ ،م$$اں اور میں تھ$$ا۔ ابوعثم$ان راوی ک$ا
بیان ہے کہ مجھے یاد نہیں کہ عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر نے یہ کہا یا نہیں کہ م$یری بی$وی اور ایک خ$ادم ج$و م$یرے
اور ابوبکر رضی ہللا عنہ دونوں کے گھر کے لیے تھا یہ بھی تھے۔ خیر ابوبکر رض$$ی ہللا عنہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے یہاں ٹھہر گئے۔( اور غالبا ً کھان$$ا بھی وہیں کھایا۔ ص$$ورت یہ ہ$$وئی کہ) نم$$از عش$$اء ت$$ک وہیں رہے۔
پھر( مس$$جد س$$ے) ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے حج$$رہ $مب$$ارک میں آئے اور وہیں ٹھہ$$رے رہے ت$$اآنکہ ن$$بی
تعالی نے چاہا ت$$و
ٰ کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی کھانا کھا لیا۔ اور رات کا ایک حصہ گزر جانے کے بعد جب ہللا
آپ گھر تشریف الئے تو ان کی بیوی( ام رومان) نے کہ$$ا کہ کی$$ا ب$$ات پیش آئی کہ مہم$$انوں کی خ$$بر بھی آپ نے نہ
لی ،یا یہ کہ مہمان کی خبر نہ لی۔ آپ نے پوچھا ،کیا تم نے ابھی انہیں رات کا کھان$$ا نہیں کھالیا۔ ام روم$$ان نے کہ$$ا
کہ میں کیا کروں آپ کے آنے تک انہوں نے کھانے سے انکار کیا۔ کھانے کے لیے ان سے کہ$$ا گی$$ا تھ$$ا لیکن وہ نہ
مانے۔ عبدالرحمٰ ن بن ابی بکر رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ میں ڈر کر چھپ گیا۔ ابوبکر رض$$ی ہللا عنہ نے پک$$ارا
اے غنثر!(یعنی او پاجی) آپ نے برا بھال کہا اور کوسنے دئیے۔ فرمایا کہ کھ$$اؤ تمہیں مب$$ارک نہ ہ$$و! ہللا کی قس$$م!
www.islamicurdubooks.com 464
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں اس کھانے کو کبھی نہیں کھاؤں گا۔( آخر مہمانوں کو کھانا کھالیا گی$$ا)( عب$$دالرحمٰ ن رض$$ی ہللا عنہ نے کہ$$ا) ہللا
گواہ ہے کہ ہم ادھر ایک لقمہ لیتے تھے اور نیچے سے پہلے سے بھی زیادہ کھانا ہو جاتا تھا۔ بیان کیا کہ سب لوگ
شکم سیر ہو گئے۔ اور کھانا پہلے سے بھی زیادہ بچ گیا۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ نے دیکھا تو کھانا پہلے ہی اتنا یا اس
سے بھی زیادہ تھا۔ اپنی بیوی سے بولے۔ بنوفراس کی بہن! یہ کیا بات ہے؟ انہوں نے کہا کہ میری آنکھ کی ٹھن$$ڈک
کی قسم! یہ تو پہلے سے تین گنا ہے۔ پھر ابوبکر رضی ہللا عنہ نے بھی وہ کھان$$ا کھایا اور کہ$$ا کہ م$$یرا قس$$م کھان$$ا
ایک شیطانی وسوسہ تھا۔ پھر ایک لقمہ اس میں سے کھایا۔ اور ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت میں بقیہ
کھانا لے گئے اور آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ وہ صبح تک آپ کے پاس رکھ$$ا رہ$$ا۔ عب$$دالرحمٰ ن نے کہ$$ا کہ ہم
مسلمانوں کا ایک دوسرے قبیلے کے لوگوں سے معاہدہ تھا۔ اور معاہدہ کی مدت پ$$وری ہ$$و چکی تھی۔( اس ق$$بیلہ ک$$ا
وفد معاہدہ سے متعلق بات چیت کرنے مدینہ میں آیا ہوا تھا) ہم نے ان میں سے بارہ آدمی جدا کئے اور ہر ایک کے
ساتھ کتنے آدمی تھے ہللا کو ہی معلوم ہے ان سب نے ان میں سے کھایا۔ عبدالرحمٰ ن رضی ہللا عنہ نے کچھ ایس$$ا ہی
کہا۔
www.islamicurdubooks.com 465
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب األذان
کتاب اذان کے مسائل کے بیان میں
اب بَ ْد ُء اَأل َذ ِ
ان: -1بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ اذان کیونکر شروع ہوئی
ك بَِ$أنَّهُ ْم قَ$ْ $و ٌم ال يَ ْعقِلَُ $
$ون س$$ورة المائ$$دة آي$$ة 58 َوقَ ْولُهُ َع َّز َو َجلََّ :وِإ َذا نَا َد ْيتُ ْم ِإلَى الصَّال ِة اتَّ َخ ُذوهَا هُ ُز ًوا َولَ ِعبًا َذلَِ $
ي لِلصَّال ِة ِم ْن يَ ْو ِم ْال ُج ُم َع ِة سورة الجمعة آية .9
َوقَ ْولُهُِ :إ َذا نُو ِد َ
تعالی کے اس ارشاد کی وضاحت کہ اور جب تم نماز کے لیے اذان دیتے ہو ،تو وہ اس ک$$و م$$ذاق اور کھی$$ل
ٰ اور ہللا
$الی ک$$ا ارش$$اد ہے کہ جب تمہیں جمعہ کے دن نم$$از
بنا لیتے ہیں۔ یہ اس وجہ سے کہ یہ لوگ ناسمجھ ہیں۔ اور ہللا تعٰ $
جمعہ کے لیے پکارا جائے۔ (تو ہللا کی یاد کرنے کے لیے فوراً چلے آؤ۔)
حدیث نمبر603 :
س ، قَ$$ا َلَ :ذ َك $رُوا $ذا ُءَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$ةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ ثَ ، حَّ $دثَنَاَ خالٌِ $د ْال َحَّ $ ان ب ُْن َم ْي َس َرةََ ، ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْالَ $و ِ
ار ِ َح َّدثَنَاِ ع ْم َر ُ
صا َرىَ :،ذ َكرُوا النَّا َر"فَُأ ِم َر بِاَل ٌل َأ ْن يَ ْشفَ َع اَأْل َذ َ
ان َوَأ ْن يُوتِ َر اِإْل قَا َمةَ". وس ،فَ َذ َكرُوا ْاليَهُو َدَ ،والنَّ َ النَّا َر َوالنَّاقُ َ
ہم سے عمران بن میسرہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خال$$د ح$$ذاء نے
ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے کہ( نم$$از کے وقت کے اعالن کے ل$$یے) لوگ$$وں نے
آگ اور ناقوس کا ذکر کیا۔ پھر یہ$$ود و نصٰ $
$اری ک$$ا ذک$$ر آ گی$$ا۔ پھ$$ر بالل رض$$ی ہللا عنہ ک$$و یہ حکم ہ$$وا کہ اذان کے
کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت میں ایک ایک مرتبہ۔
www.islamicurdubooks.com 466
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر604 :
ْج ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي نَ$$افِ ٌعَ ، أ َّن اب َْن
اق ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ $ري ٍ
َحَّ $دثَنَاَ محْ ُم$$و ُد ب ُْن َغ ْياَل َن ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د الَّ $ر َّز ِ
ْس يُنَا َدى لَهَا ،فَتَ َكلَّ ُموا يَ ْو ًما فِي
صاَل ةَ لَي َ ين قَ ِد ُموا ْال َم ِدينَةَ يَجْ تَ ِمع َ
ُون فَيَتَ َحيَّنُ َ
ون ال َّ ان ْال ُم ْسلِ ُم َ
ون ِح َ ان ،يَقُولَُ :ك َ
ُع َم َرَ ك َ
ضهُ ْم :بَلْ بُوقًا ِم ْث َل قَ$$رْ ِن ْاليَهُ$$و ِد ،فَقَ$$ا َل ُع َم $رُ:
صا َرىَ ،وقَا َل بَ ْع ُ ضهُ ْم :اتَّ ِخ ُذوا نَاقُوسًا ِم ْث َل نَاقُ ِ
وس النَّ َ َذلِ َ
ك ،فَقَا َل بَ ْع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يَا بِاَل ُل قُ ْم فَنَا ِد بِال َّ
صاَل ِة". صاَل ِة ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َأ َواَل تَ ْب َعثُ َ
ون َر ُجاًل يُنَا ِدي بِال َّ
ہم سے محمود بن غیالن نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عب$$دالرزاق $بن ہم$$ام نے ،کہ$$ا کہ ہمیں عب$$دالملک ابن ج$$ریج نے
خبر دی ،کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کہتے تھے کہ جب مس$$لمان( ہج$$رت ک$$ر
کے) مدینہ پہنچے تو وقت مقرر کر کے نماز کے لیے آتے تھے۔ اس کے لیے اذان نہیں دی جاتی تھی۔ ایک دن اس
ٰ
نصاری کی ط$$رح ایک گھنٹہ لے لی$$ا ج$$ائے اور کس$$ی نے کہ$$ا کہ یہودیوں کی بارے میں مشورہ ہوا۔ کسی نے کہا
طرح نرسنگا( بگل بنا لو ،اس کو پھونک دیا کرو) لیکن عمر رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ کسی ش$$خص ک$$و کی$$وں نہ
بھیج دیا جائے جو نماز کے لیے پکار دیا کرے۔ اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( اسی رائے کو پسند فرمایا
اور بالل سے) فرمایا کہ بالل! اٹھ اور نماز کے لیے اذان دے۔
www.islamicurdubooks.com 467
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر606 :
$ك، ب الثَّقَفِ ُّي ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ خالِ ٌد ْال َح َّذا ُءَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$ةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ٌد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد ْال َوهَّا ِ
ْرفُونَهُ ،فَ َ $ذ َكرُوا َأ ْن يُ$$ورُوا نَ$$ارًا َأ ْو يَ ْ
ض ِ $ربُوا صاَل ِة بِ َش ْي ٍء يَع ِ قَا َل :لَ َّما َكثُ َر النَّاسُ ،قَا َلَ " :ذ َكرُوا َأ ْن يَ ْعلَ ُموا َو ْق َ
ت ال َّ
نَاقُوسًا ،فَُأ ِم َر بِاَل ٌل َأ ْن يَ ْشفَ َع اَأْل َذ َ
ان َوَأ ْن يُوتِ َر اِإْل قَا َمةَ".
ہم سے محمد بن سالم نے بیان کیا ،کہا ہم سے عب$دالوہاب ثقفی نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے خال$$د بن مہ$$ران ح$$ذاء نے
ابوقالبہ عبدالرحمٰ ن بن زید حرمی $سے بیان کیا ،انہوں نے انس بن مالک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ جب مس$$لمان زیادہ
ہو گئے تو مشورہ ہوا کہ کسی ایسی چیز کے ذریعہ نم$$از کے وقت ک$$ا اعالن ہ$$و جس$$ے س$ب ل$$وگ س$$مجھ لیں۔ کچھ
لوگوں نے ذکر کیا کہ آگ روشن کی جائے۔ یا نرسنگا کے ذریعہ اعالن کریں۔ لیکن آخ$$ر میں بالل ک$$و حکم دیا گی$$ا
کہ اذان کے کلمات دو دو دفعہ کہیں اور تکبیر کے ایک ایک دفعہ۔
صالَةُ:
ت ال َّ اب اِإل قَا َمةُ َو ِ
اح َدةٌِ ،إالَّ قَ ْولَهُ قَ ْد قَا َم ِ -3بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ سوائے «قد قامت الصالة» کے اقامت کے کلمات ایک ایک دفعہ کہے
جائیں
حدیث نمبر607 :
www.islamicurdubooks.com 468
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ض ِل التَّْأ ِذ ِ
ين: اب فَ ْ
-4بَ ُ
باب :اذان دینے کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر608 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ض $ى النِّ َدا َء ض َراطٌ َحتَّى اَل يَ ْس َم َع التَّْأ ِذ َ
ين ،فَ ِ$إ َذا قَ َ ان َولَهُ ُ صاَل ِة َأ ْدبَ َر ال َّش ْيطَ ُي لِل َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلِ" :إ َذا نُو ِد َ
َ
يب َأ ْقبَ َل َحتَّى يَ ْخ ِط َر بَي َْن ْال َم$$رْ ِء َونَ ْف ِس ِ $ه ،يَقُ$$و ُل ْاذ ُك$$رْ َكَ $ذا
ضى التَّ ْث ِو َ
صاَل ِة َأ ْدبَ َرَ ،حتَّى ِإ َذا قَ َ َأ ْقبَ َل َحتَّى ِإ َذا ثُ ِّو َ
ب بِال َّ
ْاذ ُكرْ َك َذا لِ َما لَ ْم يَ ُك ْن يَ ْذ ُك ُر َحتَّى يَظَ َّل ال َّر ُج ُل اَل يَ ْد ِري َك ْم َ
صلَّى".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا ہمیں امام مالک نے ابولزناد سے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے اع$$رج س$$ے،
انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا جب نم$$از کے کے ل$$یے اذان دی
جاتی ہے تو شیطان پادتا ہوا بڑی تیزی کے ساتھ پیٹھ موڑ کر بھاگت$$ا ہے۔ ت$$اکہ اذان کی آواز نہ س$$ن س$$کے اور جب
اذان ختم ہو جاتی ہے تو پھر واپس آ جاتا ہے۔ لیکن جوں ہی تکبیر شروع ہوئی وہ پھر پیٹھ م$$وڑ ک$$ر بھاگت$$ا ہے۔ جب
تکبیر بھی ختم ہو جاتی ہے تو شیطان دوبارہ $آ جاتا ہے اور نمازی کے دل میں وسوس$ے ڈالت$ا ہے۔ کہت$$ا ہے کہ فالں
بات یاد کر فالں بات یاد کر۔ ان باتوں کی شیطان یاد دہانی کراتا ہے جن کا اسے خیال بھی نہ تھ$$ا اور اس ط$$رح اس
شخص کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ اس نے کتنی رکعتیں پڑھی ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 469
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر609 :
ْص َ $عة كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِ $د ال $رَّحْ َم ِن ب ِْن َأبِي َ
صع َ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ك تُ ِحبُّ ْال َغنَ َم َو ْالبَا ِديَ$ةَ،
ي ، قَ$$ا َل لَ$هُِ" :إنِّي َأ َرا َ
ازنِ ِّي َع ْنَ أبِي ِهَ ، أنَّهُ َأ ْخبَ َرهَُ ،أ َّنَ أبَا َس ِعي ٍد ْال ُخْ $د ِر َّ
اريِّ ، ثُ َّم ْال َم ِ
ص ِاَأْل ْن َ
ت ْال ُمَ $ؤ ِّذ ِن ِج ٌّن َواَل صْ $و ِ ك بِالنِّ َدا ِء ،فَِإنَّهُ اَل يَ ْس َم ُع َمَ $دى َ صاَل ِة فَارْ فَ ْع َ
ص ْوتَ َ ك فََأ َّذ ْن َ
ت بِال َّ ك َأ ْو بَا ِديَتِ َ
ت فِي َغنَ ِم َ فَِإ َذا ُك ْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. ِإ ْنسٌ َواَل َش ْي ٌء ِإاَّل َش ِه َد لَهُ يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة" ،قَا َل َأبُو َس ِعي ٍدَ :س ِم ْعتُهُ ِم ْن َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ہم س$$ے عب$$دہللا بن یوس$$ف تنیس$$ی نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں ام$$ام مال$$ک نے عب$$دالرحمٰ ن بن عب$$دہللا بن
عبدالرحمٰ ن بن ابی صعصعہ انصاری سے خبر دی ،پھر عبدالرحمٰ ن مازنی اپنے والد عبدہللا سے بی$$ان ک$$رتے ہیں کہ
ان کے والد نے انہیں خبر دی کہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ صحابی نے ان سے بیان کیا کہ میں دیکھت$$ا ہ$$وں کہ
تمہیں بکریوں اور جنگل میں رہنا پسند ہے۔ اس لیے جب تم جنگل میں اپنی بکریوں ک$$و ل$$یے ہ$$وئے موج$$ود ہ$$و اور
نماز کے لیے اذان دو تو تم بلند آواز سے اذان دیا کرو۔ کی$$ونکہ جن و انس بلکہ تم$$ام ہی چ$$یزیں ج$$و م$$ؤذن کی آواز
سنتی ہیں قیامت کے دن اس پر گواہی دیں گی۔ ابوسعید رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ یہ میں نے ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم سے سنا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 470
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا ہم سے اسماعیل بن جعف$ر انص$$اری نے حمی$د س$ے بی$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے انس
رضی ہللا عنہ سے انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم ہمیں س$اتھ لے
کر کہیں جہاد کے لیے تشریف لے جاتے ،تو فوراً ہی حملہ نہیں کرتے تھے۔ صبح ہوتی اور پھر آپ انتظ$$ار ک$$رتے
اگر اذان کی آواز سن لیتے تو حملہ کا ارادہ ت$$رک ک$$ر دیتے اور اگ$$ر اذان کی آواز نہ س$$نائی دیتی ت$$و حملہ ک$$رتے
تھے۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ ہم خی$$بر کی ط$$رف گ$$ئے اور رات کے وقت وہ$$اں پہنچے۔ ص$$بح کے وقت جب
اذان کی آواز نہیں سنائی دی تو آپ اپنی سواری پر بیٹھ گ$$ئے اور میں اب$$وطلحہ رض$$ی ہللا عنہ کے پیچھے بیٹھ گی$$ا۔
چلنے میں میرے قدم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے قدم مبارک س$$ے چھ$$و چھ$$و ج$$اتے تھے۔ انس رض$$ی ہللا عنہ
نے کہا کہ خبیر کے لوگ اپنے ٹوکروں اور کدالوں کو ل$$یے ہ$$وئے( اپ$$نے ک$$ام ک$$اج ک$$و) ب$$اہر نکلے۔ ت$$و انہ$$وں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا ،اور چال اٹھے کہ « محمد وهللا محم$$د» ( ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ) پ$$وری ف$$وج
سمیت آ گئے۔ انس رضی ہللا عنہ نے کہا کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے انہیں دیکھ$$ا ت$و آپ نے فرمایا«هللا
أكبر ،هللا أكبر» خیبر پر خرابی آ گئی۔ بیشک جب ہم کسی قوم کے میدان میں اتر جائیں تو ڈرائے ہ$$وئے لوگ$$وں کی
صبح بری ہو گی۔
بَ ، ع ْنَ عطَ$$ا ِء ب ِْن يَ ِزيَ $د اللَّ ْيثِ ِّيَ ، ع ْنَ أبِي َسِ $عي ٍد ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َحَّ $دثَنَاَ عبُْ $د هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلِ" :إ َذا َس ِم ْعتُ ُم النِّ َدا َء فَقُولُوا ِم ْث َل َما يَقُو ُل ْال ُمَؤ ِّذ ُن".
ْال ُخ ْد ِريِّ َ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مال$$ک نے ابن ش$$ہاب زہ$$ری س$$ے خ$$بر دی،
انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے ،انہوں نے ابو س$$عید خ$$دری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم سے کہ جب تم اذان سنو تو جس طرح مؤذن کہتا ہے اسی طرح تم بھی کہو۔
www.islamicurdubooks.com 471
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر612 :
حدیث نمبر613 :
صاَل ِة ،قَا َل :اَل َح ْو َل َواَل قُ َّوةَ ِإاَّل بِاهَّلل ِ"َ ،وقَ$$ا َل: قَا َل يَحْ يَىَ : و َح َّدثَنِي بَعْضُ ِإ ْخ َوانِنَاَ ، أنَّهُ قَا َل" :لَ َّما قَا َل َح َّ
ي َعلَى ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ.
هَ َك َذا َس ِم ْعنَا نَبِيَّ ُك ْم َ
یحیی نے کہا کہ مجھ سے م$یرے بعض بھ$$ائیوں نے ح$دیث بی$ان کی کہ جب م$ؤذن نے« حى على الص$$الة» کہ$ا ت$و
ٰ
معاویہ رضی ہللا عنہ نے«ال حول وال قوة إال باهلل» کہا اور کہنے لگے کہ ہم نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے
ایسا ہی کہتے سنا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 472
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر614 :
ش ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شَ $عيْبُ ب ُْن َأبِي َح ْمَ $زةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َكِ $د ِرَ ، ع ْنَ ج$$ابِ ِر ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، أ ّن
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َعيَّا ٍ
الص$اَل ِة ْالقَاِئ َمِ $ة
ين يَ ْس َم ُع النِّ َدا َء ،اللَّهُ َّم َربَّ هَِ $ذ ِه الَّ $د ْع َو ِة التَّا َّم ِة َو َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ْن قَا َل ِح َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت لَهُ َشفَا َعتِي يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة"$.
ضيلَةَ َوا ْب َع ْثهُ َمقَا ًما َمحْ ُمودًا الَّ ِذي َو َع ْدتَهَُ ،حلَّ ْ
ت ُم َح َّمدًا ْال َو ِسيلَةَ َو ْالفَ ِ
آ ِ
ہم سے علی بن عیاش ہمدانی نے بیان کی$ا ،انہ$وں نے کہ$ا کہ ہم س$ے ش$عیب بن ابی حم$زہ $نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے
محمد بن المنکدر سے بیان کیا ،انہوں نے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ جو شخص اذان سن کر یہ کہے« اللهم رب هذه الدعوة التامة والص$$الة القائم$$ة آت محم$$دا الوس$$يلة والفض$$يلة
وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته» اسے قیامت کے دن میری شفاعت ملے گی۔
حدیث نمبر615 :
حَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أ ّن كَ ، ع ْنُ س َم ٍّي َم ْولَى َأبِي بَ ْك ٍرَ ، ع ْنَ أبِي َ
صالِ ٍ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
الص$فِّ اَأْل َّو ِل ثُ َّم لَ ْم يَ ِجُ $دوا ِإاَّل َأ ْن يَ ْس$تَ ِه ُموا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَ$$ا َل" :لَ$ْ $و يَ ْعلَ ُم النَّاسُ َم$$ا فِي النِّ َدا ِء َو َّ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ْح َأَلتَ ْوهُ َم$$ا َولَ$ْ $و $ون َم$$ا فِي ْال َعتَ َمِ $ة َو ُّ
الص$ب ِ ير اَل ْس$تَبَقُواِ $إلَ ْيِ $هَ ،ولَ$ْ $و يَ ْعلَ ُمَ $
ون َما فِي التَّه ِْج ِ
َعلَ ْي ِه اَل ْستَهَ ُمواَ ،ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
َح ْب ًوا"$.
www.islamicurdubooks.com 473
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے سمی سے جو اب$وبکر عب$دالرحمٰ ن بن ح$ارث
کے غالم تھے خبر دی ،انہوں نے ابوصالح ذکوان سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر لوگوں کو معلوم ہوتا کہ اذان کہنے اور نماز پہلی صف میں پڑھنے سے کتن$$ا ث$$واب
ملتا ہے۔ پھر ان کے لیے قرعہ ڈالنے کے سوائے اور ک$$وئی چ$$ارہ نہ ب$$اقی رہت$$ا ،ت$$و البتہ اس پ$$ر ق$$رعہ ان$$دازی ہی
کرتے اور اگر لوگوں کو معلوم ہو جاتا کہ نماز کے لیے جلدی آنے میں کتنا ثواب ملتا ہے تو اس کے لیے دوس$$رے
سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے۔ اور اگر لوگوں کو معلوم ہو جاتا کہ عشاء اور صبح کی نماز کا ثواب کتن$$ا ملت$$ا
ہے ،تو ضرور چوتڑوں کے بل گھسیٹتے ہوئے ان کے لیے آتے۔
حدیث نمبر616 :
اصٍ $م اَأْلحَْ $و ِلَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِّ
الزيَا ِديِّ َ ، و َع ِ اح ِ
ص ُِّوبَ ، و َع ْب ِد ْال َح ِمي ِد َ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنَ أي َ
الص$$اَل ةُ
ي َّصاَل ِة ،فََأ َم َرهُ َأ ْن يُنَا ِد َ غ ،فَلَ َّما بَلَ َغ ْال ُمَؤ ِّذ ُن َح َّ
ي َعلَى ال َّ ث ، قَا َلَ " :خطَبَنَا اب ُْن َعبَّا ٍ
س فِي يَ ْو ٍم َر ْد ٍ ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
ْض ،فَقَا َل :فَ َع َل هَ َذا َم ْن هُ َو َخ ْي ٌر ِم ْنهُ َوِإنَّهَا َع ْز َمةٌ". ال ،فَنَظَ َر ْالقَ ْو ُم بَ ْع ُ
ضهُ ْم ِإلَى بَع ٍ فِي الرِّ َح ِ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی اور عبدالحمی$$د بن دین$$ار ص$$احب
ٰ
بصری سے ،انہوں نے کہ$$ا کہ ابن عب$$اس رض$$ی الزیادی اور عاصم احول سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن حارث
ہللا عنہما نے ایک دن ہم کو جمعہ کا خطبہ دیا۔ بارش کی وجہ سے اس دن اچھی خاص$$ی کیچ$$ڑ ہ$$و رہی تھی۔ م$$ؤذن
www.islamicurdubooks.com 474
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جب« حى على الصالة» پر پہنچا تو آپ نے اس سے« الصالة في الرحال» کہنے کے لیے فرمایا کہ لوگ نم$$از اپ$$نی
قیام گاہوں پر پڑھ لیں۔ اس پر لوگ ایک دوسرے کو دیکھنے لگے۔ ابن عباس رضی ہللا عنہما نے کہا کہ اسی ط$$رح
مجھ سے جو افضل تھے ،انہوں نے بھی کیا تھا اور اس میں شک نہیں کہ جمعہ واجب ہے۔
بَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، أ ّن َر ُس $و َل هَّللا ِ َ
ص $لَّى َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ان َر ُجاًل َأ ْع َمى اَل ي اب ُْن ُأ ِّم َم ْكتُ ٍ
وم ،ثُ َّم قَا َلَ :و َك َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلِ" :إ َّن بِاَل اًل يَُؤ ِّذ ُن بِلَي ٍْل ،فَ ُكلُوا َوا ْش َربُوا َحتَّى يُنَا ِد َ
ت". ت َأصْ بَحْ َ يُنَا ِدي َحتَّى يُقَا َل لَهُ َأصْ بَحْ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک سے ،انہوں نے ابن شہاب سے ،انہ$$وں نے س$$الم بن عب$$دہللا بن
عمر رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے اپنے والد عبدہللا بن عمر سے کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا کہ
بالل تو رات رہے اذان دیتے ہیں۔ اس لیے تم لوگ کھاتے پیتے رہو۔ یہ$$اں ت$$ک کہ ابن ام مکت$$وم اذان دیں۔ راوی نے
کہا کہ وہ نابینا تھے اور اس وقت تک اذان نہیں دیتے تھے جب تک ان سے کہا نہ جاتا کہ صبح ہ$$و گ$$ئی۔ ص$$بح ہ$$و
گئی۔
اب اَأل َذ ِ
ان بَ ْع َد ا ْلفَ ْج ِر: -12بَ ُ
باب :صبح ہونے کے بعد اذان دینا
www.islamicurdubooks.com 475
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر618 :
حدیث نمبر619 :
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ " كَ $
$ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
ْح".صاَل ِة الصُّ ب ِصلِّي َر ْك َعتَي ِْن َخفِيفَتَي ِْن بَي َْن النِّ َدا ِء َواِإْل قَا َم ِة ِم ْن َ
يُ َ
یحیی بن ابی کثیر سے بیان کیا ،انہوں
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے
نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن بن عوف سے ،انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم فجر کی اذان اور اقامت کے درمیان دو ہلکی سی رکعتیں پڑھتے تھے۔
حدیث نمبر620 :
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ ُفَ ، أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ِدينَ ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
وم". ي اب ُْن ُأ ِّم َم ْكتُ ٍ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلِ" :إ َّن بِاَل اًل يُنَا ِدي بِلَي ٍْل ،فَ ُكلُوا َوا ْش َربُوا َحتَّى يُنَا ِد َ
www.islamicurdubooks.com 476
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ام$$ام مال$$ک نے عب$$دہللا بن دین$$ار س$$ے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،دیکھ$$و بالل رض$$ی ہللا عنہ رات
رہے میں اذان دیتے ہیں ،اس لیے تم لوگ( سحری) کھا پی سکتے ہو۔ جب تک ابن ام مکتوم اذان نہ دیں۔
اب اَأل َذ ِ
ان قَ ْب َل ا ْلفَ ْج ِر: -13بَ ُ
باب :صبح صادق سے پہلے اذان دینے کا بیان
حدیث نمبر621 :
www.islamicurdubooks.com 477
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر622 :
ق ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو ُأ َسا َمةَ ، قَا َلُ :عبَ ْي ُد هَّللا َِ ح َّدثَنَاَ ،ع ْنْ القَ ِ
اس ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عاِئ َش $ةََ ، و َع ْن نَ$$افِ ٍع، َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
َع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّم قَا َل:
مجھ سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہمیں ابواسامہ حماد بن اسامہ نے خبر دی ،کہا ہم سے عب$$دہللا
بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے قاسم بن محمد سے اور انہوں نے عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا سے بیان کیا اور نافع
نے ابن عمر سے یہ حدیث بیان کی کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا( بالل رات رہے میں اذان دیتے ہیں۔
عبدہللا ابن ام مکتوم کی اذان تک تم( سحری) کھا پی سکتے ہو)۔
حدیث نمبر623 :
وس$ى ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ عبَ ْيُ $د هَّللا ِ ب ُْن ُع َمَ $ر، يس$ى ْال َم$$رْ َو ِزيُّ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاْ الفَ ْ
ضُ $ل ب ُْن ُم َ ف ب ُْن ِع َ ح و َحَّ $دثَنِي ي ُ
ُوسُ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأنَّهُ ،قَا َلِ" :إ َّن بِاَل اًل يَُؤ ِّذ ُن بِلَي ٍْل ،فَ ُكلُوا َوا ْش َربُوا
اس ِم ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َع ْن ْالقَ ِ
َحتَّى يَُؤ ِّذ َن اب ُْن ُأ ِّم َم ْكتُ ٍ
وم".
$ی نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے
(دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے یوسف بن عیسٰ $
موسی نے ،کہا کہ ہم سے عبیدہللا بن عمر نے قاسم بن محمد سے بیان کیا ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا
ٰ فضل بن
سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہآپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ بالل رات رہے میں اذان
دیتے ہیں۔ عبدہللا ابن ام مکتوم کی اذان تک تم( سحری) کھا پی سکتے ہو۔
اب َك ْم بَ ْي َن اَأل َذ ِ
ان َواِإل قَا َم ِة َو َمنْ يَ ْنت َِظ ُر اِإل قَا َمةَ: -14بَ ُ
باب :اس بیان میں کہ اذان اور تکبیر کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے ؟
www.islamicurdubooks.com 478
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر624 :
اس ِط ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ٌدَ ، ع ْنْ ال ُج َري ِْريِّ َ ، ع ْن اب ِْن بُ َر ْي َدةََ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُم َغفَّ ٍل ْال ُمَ $$زنِ ِّيَ ، أ ّن
ق ْال َو ِ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل" :بَي َْن ُكلِّ َأ َذانَي ِْن َ
صاَل ةٌ ثَاَل ثًا لِ َم ْن َشا َء". َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد بن عب$$دہللا طح$$ان نے س$$عد بن ایاس جریری س$$ے
بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن بریدہ سے ،انہوں نے عبدہللا بن مغفل مزنی سے کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
تین م$$رتبہ فرمایا کہ ہ$$ر دو اذان$$وں( اذان و اق$$امت) کے درمی$$ان ایک نم$$از( ک$$ا فص$$ل) دوس$$ری نم$$از س$$ے ہون$$ا
چاہیے( تیسری مرتبہ فرمایا کہ) جو شخص ایسا کرنا چاہے۔
حدیث نمبر625 :
ار َّ
ي، ْتَ ع ْمَ $رو ب َْن َع$ا ِم ٍر اَأْل ْن َ
صِ $ ار ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ غ ْنَ $د ٌر ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةُ ، قَ$ا َلَ :سِ $مع ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّشٍ $
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يَ ْبتَِ $در َ
ُون ب النَّبِ ِّي َ $ان ْال ُمَ $ؤ ِّذ ُن ِإ َذا َأ َّذ َن قَ$$ا َم نَ$$اسٌ ِم ْن َأ ْ
صَ $حا ِ $ك ، قَ$$ا َلَ " :كَ $ َع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $
بَ ،ولَ ْم يَ ُك ْن بَي َْن ون الَّ $ر ْك َعتَي ِْن قَبَْ $ل ْال َم ْغ ِ
$ر ِ ُص$لُّ َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َمَ ،وهُ ْم َكَ $ذلِ َ
كي َ ي َحتَّى يَ ْخُ $ر َج النَّبِ ُّي َ
ار َ َّ
السَ $و ِ
ان ب ُْن َجبَلَةََ : وَأبُو َدا ُو َدَ ، ع ْن ُش ْعبَةَ ،لَ ْم يَ ُك ْن بَ ْينَهُ َما ِإاَّل قَلِيلٌ.
ان َواِإْل قَا َم ِة َش ْي ٌء" ،قَا َلُ ع ْث َم ُ
اَأْل َذ ِ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر غندر نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم
سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے عمرو بن عامر انصاری سے سنا ،وہ انس بن مالک رض$$ی ہللا عنہ
سے بیان کرتے تھے کہ آپ نے فرمایا کہ(عہدرسالت میں) جب مؤذن اذان دیتا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم کے
صحابہ ستونوں کی طرف لپکتے۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلماپنے حجرہ $سے باہر تشریف التے تو لوگ اسی
طرح نماز پڑھتے ہوئے ملتے۔ یہ جماعت مغرب سے پہلے کی دو رکع$$تیں تھیں۔ اور( مغ$$رب میں) اذان اور تکب$$یر
میں کوئی زیادہ فاصلہ نہیں ہوتا تھا۔ اور عثمان بن جبلہ اور ابوداؤد طیالسی نے شعبہ سے اس( حدیث میں یوں نق$$ل
کیا ہے کہ) اذان اور تکبیر میں بہت تھوڑا سا فاصلہ ہوتا تھا۔
www.islamicurdubooks.com 479
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يَ ِزي َد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ك ْه َمسُ ب ُْن ْال َح َس ِنَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن بُ َر ْي َدةََ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُم َغفَّل ، قَا َل :قَا َل
صاَل ةٌ ،ثُ َّم قَا َل فِي الثَّالِثَ ِة لِ َم ْن َشا َء". صاَل ةٌ ،بَي َْن ُكلِّ َأ َذانَي ِْن َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :بَي َْن ُكلِّ َأ َذانَي ِْن َ النَّبِ ُّي َ
ہم سے عبدہللا بن یزید مقری نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے کہمس بن حسن نے بیان کیا ،انہوں نے عب$دہللا بن
بریدہ سے ،انہوں نے عب$$دہللا بن مغف$$ل رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ہ$$ر دو
اذانوں( اذان و تکبیر) کے بیچ میں نماز ہے۔ ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے۔ پھر تیسری مرتبہ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی پڑھنا چاہے۔
www.islamicurdubooks.com 480
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ثَ ، أتَي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي $ك ب ِْن ْال ُحَ $وي ِْر ِ
ُّوبَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$ةََ ، ع ْنَ مالِِ $َحَّ $دثَنَاُ م َعلَّى ب ُْن َأ َسٍ $د ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْنَ أي َ
$ان َر ِحي ًم$$ا َرفِيقً$$ا ،فَلَ َّما َرَأى َشْ $وقَنَا ِإلَى $ر ِم ْن قَ$ْ $و ِمي ،فََأقَ ْمنَ$$ا ِع ْنَ $دهُ ِع ْشِ $ر َ
ين لَ ْيلَ$ةً َو َكَ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم فِي نَفٍَ $
َ
الص $اَل ةُ فَ ْليُ َ$ؤ ِّذ ْن لَ ُك ْم َأ َحُ $د ُك ْم َو ْليَ ُ$ؤ َّم ُك ْم
ت َّ َأهَالِينَ$$ا ،قَ$$ا َل" :ارْ ِج ُع$$وا فَ ُكونُ$$وا $فِي ِه ْم َو َعلِّ ُم$$وهُ ْم َو َ
ص $لُّوا ،فَ ِ$إ َذا َح َ
ض َ $ر ِ
َأ ْكبَ ُر ُك ْم".
ہم سے معلی بن سعد اس$د بصٰ $
$ری نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا ہم س$$ے وہیب بن خال$$د نے ابوایوب س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے
ابوقالبہ سے ،انہوں نے مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ سے ،کہا کہ میں نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت
میں اپنی قوم( بنی لیث) کے چند آدمیوں کے ساتھ حاضر ہوا اور میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی خ$$دمت ش$$ریف
میں بیس راتوں تک قیام کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بڑے رحم دل اور ملنسار تھے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے
ہمارے اپنے گھر پہنچنے کا شوق محسوس کر لیا تو فرمایا کہ اب تم جا سکتے ہ$$و۔ وہ$$اں ج$$ا ک$$ر اپ$$نی ق$$وم ک$$و دین
سکھاؤ اور( سفر میں) نماز پڑھتے رہنا۔ جب نماز کا وقت آ جائے تو تم میں س$$ے ایک ش$$خص اذان دے اور ج$$و تم
میں سب سے بڑا ہو وہ امامت کرائے۔
www.islamicurdubooks.com 481
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر629 :
حدیث نمبر630 :
www.islamicurdubooks.com 482
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر631 :
www.islamicurdubooks.com 483
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر632 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي نَافِ ٌع ، قَا َلَ :أ َّذ َن اب ُْن ُع َمَ $ر فِي لَ ْيلٍَ $ة بَ ِ
$ار َد ٍة
ان يَْأ ُم ُر ُمَؤ ِّذنًا يَُؤ ِّذ ُن ،ثُ َّم يَقُو ُل صلُّوا فِي ِر َحالِ ُك ْم ،فََأ ْخبَ َرنَا َأ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ ان ،ثُ َّم قَا َلَ :
ضجْ نَ َبِ َ
ار َد ِة َأ ِو ْال َم ِطي َر ِة فِي ال َّسفَ ِر".
ال فِي اللَّ ْيلَ ِة ْالبَ ِ َعلَى ِإ ْث ِر ِهَ" :أاَل َ
صلُّوا فِي الرِّ َح ِ
یحیی بن سعید قطان نے عبیدہللا بن عمر عمری سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ ہم سے
نے کہا کہ مجھ سے نافع نے بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے ایک س$$رد رات میں مق$$ام ض$$جنان پ$ر
اذان دی پھر فرمایا« أال صلوا في الرحال» $کہ لوگو! اپنے اپنے ٹھکانوں میں نماز پڑھ ل$$و اور ہمیں آپ نے بتالیا کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم مؤذن سے اذان کے لیے فرم$$اتے اور یہ بھی فرم$$اتے کہ م$$ؤذن اذان کے بع$$د کہہ دے
کہ لوگو! اپنے ٹھکانوں میں نماز پڑھ لو۔ یہ حکم سفر کی حالت میں یا سردی یا برسات کی راتوں میں تھا۔
حدیث نمبر633 :
$و ِن ب ِْن َأبِي ُج َح ْيفَ$ةََ ، ع ْنَ أبِي ِه، ق ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ج ْعفَ ُر ب ُْن َع ْو ٍن ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و ْال ُع َمي ِ
ْسَ ، ع ْنَ عْ $ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
الص$اَل ِة ،ثُ َّم َخَ $ر َج بِاَل ٌل بِْ $ َأْل قَا َلَ " :رَأي ُ
$ال َعنَ َز ِة َحتَّى ح ،فَ َج$$ا َءهُ بِاَل ٌل فَآ َذنَ$هُ بِ َّصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِا ْبطَ ِ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
صاَل ةَ". ح َوَأقَا َم ال َّ َأْل
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِا ْبطَ ِ
ُول هَّللا ِ َ
َر َك َزهَا بَي َْن يَ َديْ َرس ِ
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں جعفر بن عون نے خبر دی ،انہوں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے
ابوالعمیس نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے ع$$ون بن ابی حجیفہ س$$ے اب$$وحجیفہ کے واس$$طہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ابطح میں دیکھا کہ بالل حاضر ہوئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز کی خ$$بر
دی پھ$$ر بالل رض$$ی ہللا عنہ ب$$رچھی لے ک$$ر آگے ب$$ڑھے اور اس$$ے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$امنے( بط$$ور
سترہ) مقام ابطح میں گاڑ دیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( اس کو سترہ بنا کر) نماز پڑھائی۔
www.islamicurdubooks.com 484
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب َه ْل يَتَتَبَّ ُع ا ْل ُمَؤ ِّذنُ فَاهُ َها ُهنَا َو َها ُهنَاَ ،و َه ْل يَ ْلتَفِتُ فِي اَأل َذا ِن:
-19بَ ُ
باب :کیا مؤذن اذان میں اپنا منہ ادھر ادھر ( دائیں بائیں ) پھرائے اور کیا اذان کہتے وقت ادھر
ادھر دیکھ سکتا ہے ؟
س ان اب ُْن ُع َم َر اَل يَجْ َع ُل ِإصْ بَ َع ْي ِه فِي ُأ ُذنَ ْي ِهَ ،وقَا َل ِإ ْب َرا ِهي ُم :اَل بَْ$$أ َ
َوي ُْذ َك ُر َع ْن بِاَل ٍلَ ،أنَّهُ َج َع َل ِإصْ بَ َع ْي ِه فِي ُأ ُذنَ ْي ِهَ ،و َك َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم
$ان النَّبِ ُّي َت َعاِئ َش$ةَُ :كَ $ َأ ْن يَُؤ ِّذ َن َعلَى َغي ِْر ُوضُو ٍءَ ،وقَا َل َعطَا ٌءْ :ال ُوضُو ُء َح ٌّ
ق َو ُسنَّةٌَ ،وقَالَ ْ
يَ ْذ ُك ُر هَّللا َ َعلَى ُكلِّ َأحْ يَانِ ِه.
اور بالل رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اذان میں اپنی دونوں انگلی$$اں اپ$$نے ک$$انوں میں داخ$$ل کیں۔ اور
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما اذان میں کانوں میں انگلیاں نہیں ڈالتے تھے۔ اور اب$$راہیم نخعی نے کہ$$ا کہ بےوض$$و
اذان دینے میں کوئی برائی نہیں اور عطاء نے کہا کہ اذان میں وضو ضروری اور سنت ہے۔ اور عائش$$ہ رض$$ی ہللا
عنہا نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سب وقتوں میں ہللا کو یاد فرمایا کرتے تھے۔
حدیث نمبر634 :
$و ِن ب ِْن َأبِي ُج َح ْيفَ $ةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ" ، أنَّهُ َرَأى بِاَل اًل يُ َ$ؤ ِّذ ُن، ف ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ س ْ $فيَ ُ
انَ ، ع ْنَ عْ $ َحَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوس َ $
ان". ت َأتَتَبَّ ُ$ع فَاهُ هَهُنَا َوهَهُنَا بِاَأْل َذ ِ
فَ َج َع ْل ُ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے عون بن ابی حجیفہ سے بیان کیا ،انہ$$وں
نے اپنے باپ سے کہانھوں نے بالل رض$$ی ہللا عنہ ک$$و اذان دیتے ہ$$وئے دیکھ$$ا۔ وہ کہ$$تے ہیں میں بھی ان کے منہ
کے ساتھ ادھر ادھر منہ پھیرنے لگا۔
www.islamicurdubooks.com 485
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ام$ام ابن س$یرین رحمہ ہللا نے اس ک$و مک$روہ جان$ا ہے کہ ک$وئی کہے کہ نم$از نے ہمیں چھ$وڑ دیا۔ بلکہ یوں کہن$ا
چاہیے کہ ہم نماز نہ پا سکے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا فرمان ہی زیادہ صحیح ہے۔
حدیث نمبر635 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َل :بَ ْينَ َم$$ا نَحْ ُن نُ َ
ص $لِّي َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
الص$اَل ِة، صلَّى ،قَا َلَ :ما َشْ$أنُ ُك ْم ؟ ،قَ$$الُواْ :
اس$تَ ْع َج ْلنَا ِإلَى َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ ْذ َس ِم َع َجلَبَةَ ِر َج ٍ
ال ،فَلَ َّما َ َم َع النَّبِ ِّي َ
صلُّواَ ،و َما فَاتَ ُك ْم فََأتِ ُّموا". قَا َل" :فَاَل تَ ْف َعلُواِ ،إ َذا َأتَ ْيتُ ُم ال َّ
صاَل ةَ فَ َعلَ ْي ُك ْم بِال َّس ِكينَ ِة ،فما أدر ْكتُ ْم فَ َ
یحیی بن ابی کثیر س$ے بی$$ان کی$ا،
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شیبان بن عبدالرحمٰ ن نے
انہ$$وں نے عب$$دہللا بن ابی قت$$ادہ س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے وال$$د ابوقت$$ادہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نم$$از میں تھے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے کچھ لوگ$$وں کے چل$$نے پھ$$رنے اور
بولنے کی آواز سنی۔ نماز کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کی$$ا قص$$ہ ہے لوگ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم
نماز کے لیے جلدی کر رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو۔ بلکہ جب تم نم$$از کے ل$$یے آؤ
تو وقار اور سکون کو ملحوظ رکھو ،نماز کا جو حصہ پاؤ اسے پڑھو اور اور ج$$و رہ ج$$ائے اسے( بع$$د) میں پ$$ورا
کر لو۔
www.islamicurdubooks.com 486
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر636 :
بَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنَ س ِعي ِد ب ِْن ْال ُم َسيِّ ِ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُّ
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم ،قَ$$ا َل: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َع ِنُّ َ
$ار َواَل تُ ْسِ $ر ُعوا ،فَ َم$$ا َأ ْد َر ْكتُ ْم فَ َ
ص$لُّواَ ،و َم$$ا فَ$$اتَ ُك ْم صاَل ِة َو َعلَ ْي ُك ْم بِال َّس ِكينَ ِة َو ْال َوقَِ $
"ِإ َذا َس ِم ْعتُ ُم اِإْل قَا َمةَ فَا ْم ُشوا ِإلَى ال َّ
فََأتِ ُّموا".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن عبدالرحمٰ ن بن ابی ذئب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے امام
زہری نے سعید بن مسیب سے بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے ،انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے( دوسری سند) اور زہری نے ابوسلمہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے ن$بی ک$$ریم
صلی ہللا علیہ وسلم سے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تم لوگ تکبیر کی آواز سن لو تو نماز کے ل$$یے( معم$$ولی
چال سے) چل پڑو۔ سکون اور وقار کو( بہرحال) پک$$ڑے رکھ$$و اور دوڑ کے مت آؤ۔ پھ$$ر نم$$از ک$$ا ج$$و حص$$ہ ملے
اسے پڑھ لو ،اور جو نہ مل سکے اسے بعد میں پورا کر لو۔
$يرَ ، ع ْنَ عبِْ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةَ،
ي يَحْ يَى ب ُْن َأبِي َكثِ ٍ
ب ِإلَ َّ
َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن ِإبَْ $را ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ه َش$ا ٌم ، قَ$$ا َلَ :كتَ َ
صاَل ةُ فَاَل تَقُو ُمواَ $حتَّى تَ َر ْونِي". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا ُأقِي َم ِ
ت ال َّ َع ْنَأبِي ِه ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
یحیی نے عبدہللا عبدالوہاب
ٰ ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا ،کہا مجھے
بن ابی قتادہ سے یہ حدیث لکھ کر بھیجی کہ وہ اپنے ب$$اپ( ابوقت$$ادہ) س$$ے بی$$ان ک$$رتے تھے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
www.islamicurdubooks.com 487
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز کے لیے تکبیر کہی جائے تو اس وقت تک نہ کھڑے ہ$$و جب ت$$ک مجھے نکل$$تے
ہوئے نہ دیکھ لو۔
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاَ شْ $يبَ ُ
صاَل ةُ فَاَل تَقُو ُموا َحتَّى تَ َر ْونِي َو َعلَ ْي ُك ْم بِال َّس ِكينَ ِة" ،تَابَ َعهَُ علِ ُّي ب ُْن ْال ُمبَا َر ِك. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا ُأقِي َم ِ
ت ال َّ َ
یحیی بن ابی کثیر سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے عب$$دہللا
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا ہم سے شیبان نے
بن ابی قتادہ س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے ب$$اپ ابوقت$$ادہ ح$$ارث بن ربعی رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ نماز کی تکبیر ہو تو جب تک مجھے دیکھ نہ لو کھڑے نہ ہو اور آہستگی ک$و الزم رکھ$و۔ ش$یبان
یحیی سے علی بن مبارک نے بھی روایت کیا ہے۔
ٰ کے ساتھ اس حدیث کو
اب َه ْل يَ ْخ ُر ُج ِم َن ا ْل َم ْ
س ِج ِد لِ ِعلَّ ٍة: -24بَ ُ
باب :کیا مسجد سے کسی ضرورت کی وجہ سے اذان یا اقامت کے بعد بھی کوئی شخص نکل
سکتا ہے ؟
حدیث نمبر639 :
www.islamicurdubooks.com 488
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،وہ صالح بن کیسان سے ،وہ ابن
شہاب سے ،وہ ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،وہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم( ایک
دن حجرے سے) باہر تشریف الئے ،اقامت کہی جا چکی تھی اور صفیں برابر کی جا چکی تھیں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم جب مصلے پر کھڑے ہوئے تو ہم انتظار کر رہے تھے کہ اب آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم تکب$$یر کہ$$تے ہیں۔ لیکن
آپ صلی ہللا علیہ وسلم واپس تش$$ریف لے گ$$ئے اور فرمایا کہ اپ$$نی اپ$$نی جگہ پ$$ر ٹھہ$$رے رہ$$و۔ ہم اس$$ی ح$$الت میں
ٹھہرے رہے یہاں تک کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$لم دوب$ارہ تش$$ریف الئے ،ت$و س$ر مب$ارک س$ے پ$انی ٹپ$ک رہ$$ا تھ$$ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے غسل کیا تھا۔
اب ِإ َذا قَا َل اِإل َما ُم َم َكانَ ُك ْمَ .حتَّى َر َج َع ا ْنتَظَ ُروهُ:
-25بَ ُ
باب :اگر امام مقتدیوں سے کہے کہ تم لوگ اسی حالت میں ٹھہرے رہو تو جب تک وہ لوٹ کر
آئے اس کا انتظار کریں ( اور اپنی حالت پر ٹھہرے رہیں )
حدیث نمبر640 :
$ريِّ َ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةَ ب ِْن َع ْبِ $د ف ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ ق ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ $ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
صفُوفَهُ ْم ،فَ َخ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صاَل ةُ فَ َس َّوى النَّاسُ ُ ت ال َّالرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َلُ" :أقِي َم ِ
فَتَقَ َّد َم َوهُ َو ُجنُبٌ ،ثُ َّم قَا َلَ :علَى َم َكانِ ُك ْم ،فَ َر َج َع فَا ْغتَ َس َل ،ثُ َّم َخ َر َج َو َرْأ ُسهُ يَ ْقطُ ُر َما ًء فَ َ
صلَّى بِ ِه ْم".
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں محمد بن یوسف فریابی نے خبر دی کہ کہ$$ا ہم س$$ے اوزاعی نے
ابن شہاب زہری سے بیان کیا ،انہوں نے ابوسلمہ بن عب$$دالرحمٰ ن س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ
انہوں نے فرمایا کہ نماز کے لیے اقامت کہی جا چکی تھی اور لوگ$وں نے ص$فیں س$یدھی ک$ر لی تھیں۔ پھ$ر رس$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے اور آگے بڑھے۔ لیکن حالت جنابت میں تھے(مگر پہلے خیال نہ رہ$$ا) اس ل$$یے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اپنی اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔ پھر آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم واپس تش$ریف
الئے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم غسل کئے ہوئے تھے اور سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا۔ پھر آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔
www.islamicurdubooks.com 489
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ْتَ أبَا َس$لَ َمةَ ، يَقُ$$ولَُ :أ ْخبَ َرنَاَ ج$$ابِ ُر ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا َِ" ، أ ّن َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
انَ ، ع ْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ت َأ ْن ُأ َ
صلِّ َي َحتَّى ب يَ ْو َم ْال َخ ْن َد ِ
ق ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،وهَّللا ِ َما ِك ْد ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َجا َءهُ ُع َم ُر ب ُْن ْال َخطَّا ِ النَّبِ َّ
ي َ
ص $لَّ ْيتُهَا ،فَنَ َ $ز َل النَّبِ ُّي ك بَ ْع َد َما َأ ْفطَ َر الصَّاِئ ُم ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :وهَّللا ِ َم$$ا َ ت ال َّش ْمسُ تَ ْغرُبُ َو َذلِ َ َكا َد ِ
صلَّى بَ ْع َدهَا ت ال َّش ْمسُ ،ثُ َّم َ صلَّى يَ ْعنِي ْال َعصْ َر بَ ْع َد َما َغ َربَ ِ ضَأ ثُ َّم َان َوَأنَا َم َعهُ ،فَتَ َو َّ
ُط َح َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإلَى ب َْ
ْال َم ْغ ِر َ
ب".
یحیی کے واس$$طہ س$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ
ٰ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے
میں نے ابوسلمہ سے س$$نا ،وہ کہ$$تے تھے کہ ہمیں ج$$ابر بن عب$$دہللا انص$$اری رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے خ$$بر دی کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ غزوہ خندق کے دن حاضر ہوئے اور ع$$رض
کی یا رسول ہللا! قس$$م ہللا کی س$ورج غ$$روب ہ$ونے ک$$و ہی تھ$$ا کہ میں اب عص$ر کی نم$از پ$ڑھ س$کا ہ$وں۔ آپ جب
حاضر خدمت ہوئے تو روزہ افطار کرنے کا وقت آ چکا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ قس$$م ہللا کی
میں نے بھی تو نماز عصر نہیں پڑھی ہے۔ پھر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم بطح$$ان کی ط$$رف گ$$ئے۔ میں آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ ہی تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے وضو کیا ،پھر عصر کی نماز پ$$ڑھی۔ س$ورج ڈوب چک$ا $تھ$ا۔
پھر اس کے بعد مغرب کی نماز پڑھی۔
www.islamicurdubooks.com 490
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر642 :
www.islamicurdubooks.com 491
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر644 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاَل ِة فَيَُؤ َّذ َن لَهَا ،ثُ َّمب ،ثُ َّم آ ُم َر بِال َّ ب فَيُحْ طَ َ ت َأ ْن آ ُم َر بِ َحطَ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :والَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه لَقَ ْد هَ َم ْم ُ
َ
ق َعلَ ْي ِه ْم بُيُ$وتَهُ ْمَ ،والَّ ِذي نَ ْف ِس$ي بِيَِ $د ِه لَ$ْ $و يَ ْعلَ ُم َأ َحُ $دهُ ْم َأنَّهُ يَ ِجُ $د $ال فَُ$أ َحرِّ َ ف ِإلَى ِر َجٍ $ اس ،ثُ َّم ُأ َخالِ َ
آ ُم َر َر ُجاًل فَيَُؤ َّم النَّ َ
َعرْ قًا َس ِمينًا َأ ْو ِمرْ َماتَي ِْن َح َسنَتَي ِْن لَ َش ِه َد ْال ِع َشا َء".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہمیں ام$$ام مال$$ک نے ابوالزن$$اد س$ے خ$بر دی ،انہ$وں نے اع$$رج
سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ،اس ذات کی قس$$م جس کے
ہاتھ میں میری جان ہے میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ لکڑیوں کے جمع کرنے کا حکم دوں۔ پھر نماز کے ل$$یے کہ$$وں،
اس کے لیے اذان دی جائے پھر کسی شخص سے کہوں کہ وہ امامت کرے اور میں ان لوگوں کی طرف جاؤں ( جو
نماز باجماعت میں حاضر نہیں ہوتے) پھر انہیں ان کے گھروں سمیت جال دوں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہ$$اتھ میں
میری جان ہے اگر یہ جماعت میں نہ شریک ہونے والے لوگ اتنی بات جان لیں کہ انہیں مسجد میں ایک اچھے قسم
کی گوشت والی ہڈی مل جائے گی یا دو عمدہ کھر ہی مل ج$$ائیں گے ت$$و یہ عش$$اء کی جم$$اعت کے ل$$یے مس$$جد میں
ضرور حاضر ہو جائیں
www.islamicurdubooks.com 492
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر645 :
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َمَ $رَ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صاَل ةَ ْالفَ ِّذ بِ َسب ٍْع َو ِع ْش ِر َ
ين َد َر َجةً". صاَل ةُ ْال َج َما َع ِة تَ ْف ُ
ض ُل َ َو َسلَّ َم قَا َلَ " :
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے خبر دی ،انہوں نے نافع سے ،انہ$$وں نے
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ جم$$اعت کے س$$اتھ نم$$از اکیلے
نماز پڑھنے سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
حدیث نمبر646 :
www.islamicurdubooks.com 493
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر647 :
www.islamicurdubooks.com 494
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر648 :
حدیث نمبر649 :
قَا َلُ ش َعيْبٌ َ : و َح َّدثَنِي نَافِ ٌعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :تَ ْف ُ
ضلُهَا بِ َسب ٍْع َو ِع ْش ِر َ
ين َد َر َجةً.
ش$$عیب نے فرمایا کہ مجھ س$$ے ن$$افع نے ابن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا کے واس$$طہ س$$ے اس ط$$رح ح$$دیث بی$$ان کی
کہ جماعت کی نماز اکیلے کی نماز سے ستائیس درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 495
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر650 :
ْتُ أ َّم الَّ $درْ َدا ِء، ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ س$الِ ًما ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
ف ِم ْن ُأ َّم ِة ُم َح َّم ٍد َ
ص $لَّى هَّللا ُ ك ؟ فَقَا َلَ :وهَّللا ِ َما َأ ْعِ $
$ر ُ تَ :ما َأ ْغ َ
ضبَ َ ضبٌ ،فَقُ ْل ُ
يَ أبُو ال َّدرْ َدا ِءَ وهُ َو ُم ْغ َ
تَقُولَُ " :د َخ َل َعلَ َّ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َش ْيًئا ِإاَّل َأنَّهُ ْم يُ َ
صلُّ َ
ون َج ِميعًا".
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ،کہ$$ا
کہ میں نے سالم سے سنا۔ کہا کہ میں نے ام الدرداء سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ ( ایک مرتبہ) ابودرداء آئے ،بڑے ہی
خفا ہو رہے تھے۔ میں نے پوچھا کہ کیا بات ہوئی ،جس نے آپ کو غضبناک بنا دیا۔ فرمایا :ہللا کی قسم! محمد ص$$لی
ہللا علیہ وسلم کی شریعت کی کوئی بات اب میں نہیں پاتا۔ سوا اس کے کہ جماعت کے ساتھ یہ لوگ نماز پ$$ڑھ لی$$تے
ہیں۔
حدیث نمبر651 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ْال َعاَل ِء ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ع ْن بُ َر ْي ِد ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي بُ$$رْ َدةََ ، ع ْنَ أبِي ُم َ
وس$ى ، قَ$$ا َل:
صاَل ِة َأ ْب َعُ $دهُ ْم فََأ ْب َعُ $دهُ ْم َم ْم ًش$ىَ ،والَّ ِذي يَ ْنتَ ِظُ $ر َّ
الص$اَل ةَ اس َأجْ رًا فِي ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ" :أ ْعظَ ُم النَّ ِ
قَا َل النَّبِ ُّي َ
صلِّيَهَا َم َع اِإْل َم ِام َأ ْعظَ ُم َأجْ رًا ِم َن الَّ ِذي يُ َ
صلِّي ثُ َّم يَنَا ُم". َحتَّى يُ َ
ہم سے محمد بن عالء نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے برید بن عبدہللا سے بیان کیا ،انہوں نے ابوبردہ سے،
ابوموسی رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز میں ثواب کے لحاظ سے
ٰ انہوں نے
سب سے بڑھ کر وہ شخص ہوتا ہے ،جو( مسجد میں نماز کے لیے) زیادہ سے زیادہ دور سے آئے اور ج$$و ش$$خص
نماز کے انتظار میں بیٹھا رہتا ہے اور پھر امام کے ساتھ پڑھتا ہے اس شخص سے اجر میں بڑھ ک$$ر ہے جو( پہلے
ہی) پڑھ کر سو جائے۔
www.islamicurdubooks.com 496
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر653 :
َما فِي النِّ َدا ِء َوالصَّفِّ اَأْل َّو ِل ،ثُ َّم لَ ْم يَ ِج ُدوا ِإاَّل َأ ْن يَ ْستَ ِه ُموا اَل ْستَهَ ُموا َعلَ ْي ِه.
پھ$$ر آپ نے فرمایا کہ ش$$ہداء پ$$انچ قس$$م کے ہ$$وتے ہیں۔ ط$$اعون میں م$$رنے والے ،پیٹ کے عارضے( ہیض$$ے
وغیرہ) میں مرنے والے اور ڈوب کر مرنے والے اور جو دیوار وغیرہ کسی بھی چیز سے دب ک$$ر م$$ر ج$$ائے اور
ہللا کے راستے میں( جہاد کرتے ہوئے) شہید ہونے والے اور آپ نے فرمایا کہ اگر لوگ$$وں ک$$و معل$$وم ہ$$و ج$$ائے کہ
اذان دینے اور پہلی صف میں شریک ہونے کا ثواب کتنا ہے اور پھر اس کے سوا ک$$وئی چ$$ارہ $ک$$ار نہ ہ$و کہ ق$$رعہ
ڈاال جائے تو لوگ ان کے لیے قرعہ ہی ڈاال کریں۔
www.islamicurdubooks.com 497
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر654 :
ْح َأَلتَ ْوهُ َما َولَ ْو َح ْب ًوا"$. ْ ير اَل ْستَبَقُوا ِإلَ ْي ِهَ ،ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
ون َما فِي ال َعتَ َم ِة َوالصُّ ب ِ ون َما فِي التَّه ِْج ِ
َولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
اور اگر لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے کہ ظہر کی نماز کے لیے سویرے ج$$انے میں کی$$ا ث$$واب ہے ت$$و اس کے ل$$یے
ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کریں اور اگر یہ جان جائیں کہ عش$$اء اور ص$$بح کی نم$$از کے فض$$ائل
کتنے ہیں ،تو گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے ان کے لیے آئیں۔
ب اآلثَا ِر:
سا ِ
احتِ َ
اب ْ
-33بَ ُ
باب ( :جماعت کے لیے ) ہر ہر قدم پر ثواب ملنے کا بیان
حدیث نمبر655 :
حدیث نمبر656 :
ُّوب، َوقَا َل ُم َجا ِه ٌد فِي قَ ْولِ ِهَ :ونَ ْكتُبُ َما قََّ $د ُموا َوآثَ$$ا َرهُ ْم ،قَ$$ا َل ُخطَ$$اهُ ْمَ ،وقَ$ا َل اب ُْن َأبِي َم$رْ يَ َمَ : أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َأي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َح َّدثَنِي ُح َم ْي ٌدَ ، ح َّدثَنِيَ أنَسٌ َ ، أ َّن بَنِي َسلِ َمةَ َأ َرا ُدوا َأ ْن يَتَ َح َّولُواَ $ع ْن َمنَ ِ
ازلِ ِه ْم فَيَ ْن ِزلُوا قَ ِريبً$$ا ِم َن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْن يُ ْعرُوا ْال َم ِدينَ$ةَ ،فَقَ$ا َلَ :أاَل تَحْ تَ ِس$ب َ
ُون آثَ$ا َر ُك ْم ؟ قَ$ا َل ُم َجا ِهٌ $د: َو َسلَّ َم ،قَا َل :فَ َك ِرهَ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ض بَِأرْ ُجلِ ِه ْم.
ُخطَاهُ ْم آثَا ُرهُ ْم َأ ْن يُ ْم َشى فِي اَأْلرْ ِ
یحیی بن ایوب نے خبر دی ،کہا کہ مجھ س$ے حمی$د طویل
ٰ اور ابن ابی مریم نے بیان میں یہ زیادہ کہا ہے کہ مجھے
نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ بنو سلمہ وال$$وں نے یہ ارادہ کی$$ا کہ اپ$$نے
www.islamicurdubooks.com 498
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
مکان( جو مسجد سے دور تھے) چھوڑ دیں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے قریب آ رہیں۔( تاکہ باجم$$اعت کے
لیے مسجد نبوی کا ثواب حاصل ہو) لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو مدینہ کا اجاڑ دینا ب$$را معل$$وم ہ$$وا۔ آپ نے
فرمایا کہ تم لوگ اپنے قدموں کا ثواب نہیں چاہتے؟ مجاہد نے کہا( سورۃ ٰیس$ین میں)« وآث$ارهم»س$ے ق$دم م$راد ہیں۔
یعنی زمین پر چلنے سے پاؤں کے نشانات۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ِعشَا ِء فِي ا ْل َج َما َع ِة: -34بَ ُ
باب :عشاء کی نماز باجماعت کی فضیلت کے بیان میں
حدیث نمبر657 :
حَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَ$$ا َل: ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبِي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبُو َ
صالِ ٍ َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ٍ
$ون َم$ا فِي ِه َم$اين ِم َن ْالفَجِْ $ر َو ْال ِع َش$ا ِءَ ،ولَ ْ$و يَ ْعلَ ُم َ
ص$اَل ةٌ َأ ْثقََ $ل َعلَى ْال ُمنَ$افِقِ َ ْس َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم" :لَي َ
قَا َل النَّبِ ُّي َ
ق َعلَى $ار فَُ$أ َحرِّ َ
اس ،ثُ َّم آ ُخ َذ ُش َعاًل ِم ْن نٍَ $ت َأ ْن آ ُم َر ْال ُمَؤ ِّذ َن فَيُقِي َم ،ثُ َّم آ ُم َر َر ُجاًل يَُؤ ُّم النَّ َ
َأَلتَ ْوهُ َما َولَ ْو َح ْب ًوا ،لَقَ ْد هَ َم ْم ُ
َم ْن اَل يَ ْخ ُر ُج ِإلَى ال َّ
صاَل ِة بَ ْع ُد".
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اعمش
نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے ابوصالح ذکوان نے بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے روایت
کیا ،انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ منافقوں پر فجر اور عشاء کی نماز س$$ے زیادہ اور
کوئی نماز بھاری نہیں اور اگر انہیں معلوم ہوتا کہ ان کا ثواب کتنا زیادہ ہے( اور چل نہ سکتے) تو گھٹنوں کے ب$$ل
گھسیٹ کر آتے اور میرا تو ارادہ ہو گیا تھا کہ مؤذن سے کہوں کہ وہ تکبیر کہے ،پھر میں کسی ک$$و نم$$از پڑھانے
کے لیے کہوں اور خود آگ کی چنگاریاں لے کر ان سب کے گھروں کو جال دوں جو ابھی تک نم$از کے ل$یے نہیں
نکلے۔
www.islamicurdubooks.com 499
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ٌدَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَةََ ، ع ْنَ مالِ ِك ب ِْن ْال ُح َوي ِْر ِ
ثَ ، ع ِن النَّبِ ِّي
صاَل ةُ فََأ ِّذنَا َوَأقِي َما ،ثُ َّم لِيَُؤ َّم ُك َما َأ ْكبَ ُر ُك َما".
ت ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا َح َ
ض َر ِ َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد حذاء نے اب$$وقالبہ
عبدہللا بن زید سے ،انہوں نے مالک بن حویرث سے ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے کہ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا جب نماز کا وقت آ جائے تو تم دونوں اذان دو اور اقامت کہو ،پھ$$ر ج$$و تم میں ب$$ڑا ہے وہ ام$$ام
بنے۔
اج ِد:
س ِ صالَةََ ،وفَ ْ
ض ِل ا ْل َم َ س فِي ا ْل َم ْ
س ِج ِد يَ ْنتَ ِظ ُر ال َّ اب َمنْ َجلَ َ
-36بَ ُ
باب :جو شخص مسجد میں نماز کے انتظار میں بیٹھے اس کا بیان اور مساجد کی فضیلت
حدیث نمبر659 :
www.islamicurdubooks.com 500
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر660 :
ار بُ ْن َدا ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ خبَيْبُ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، ع ْنَ ح ْف ِ
ص َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
"سْ $ب َعةٌ ي ُِظلُّهُ ُم هَّللا ُ فِي ِظلِّ ِه يَ$ْ $و َم اَل ِظَّ $ل ِإاَّل اص ٍمَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$$ا َلَ : ب ِْن َع ِ
ق فِي ْال َم َسِ $
اج ِدَ ،و َر ُجاَل ِن تَ َحابَّا فِي هَّللا ِ اجْ تَ َم َع$$ا ِظلُّهُ ،اِإْل َما ُم ْال َعا ِدلَُ ،و َشابٌّ نَ َشَ$أ فِي ِعبَ$$ا َد ِة َربِّ ِهَ ،و َر ُجٌ $ل قَ ْلبُ$هُ ُم َعلَّ ٌ
ق َأ ْخفَى َحتَّى اَل
ص َّ $د َ ال ،فَقَا َلِ :إنِّي َأ َخ ُ
اف هَّللا ََ ،و َر ُجٌ $ل تَ َ ب َو َج َم ٍ َعلَ ْي ِه َوتَفَ َّرقَا َعلَ ْي ِهَ ،و َر ُج ٌل طَلَبَ ْتهُ ا ْم َرَأةٌ َذ ُ
ات َم ْن ِ
ص ٍ
ق يَ ِمينُهَُ ،و َر ُج ٌل َذ َك َر هَّللا َ َخالِيًا فَفَا َ
ض ْ
ت َع ْينَاهُ". تَ ْعلَ َم ِش َمالُهُ َما تُ ْنفِ ُ
یحیی بن سعید قطان نے عبیدہللا بن عمر عمری سے بیان کی$$ا ،کہ$$ا
ٰ ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
کہ مجھ سے خبیب بن عبدالرحمٰ ن نے بیان کیا حفص بن عاصم سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں
نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ س$$ات ط$$رح کے آدمی ہ$وں گے۔ جن
کو ہللا اس دن اپ$نے س$ایہ میں جگہ دے گ$ا۔ جس دن اس کے س$ایہ کے س$وا اور ک$وئی س$ایہ نہ ہ$و گ$ا۔ اول انص$اف
کرنے واال بادشاہ ،دوسرے وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں جوانی کی امنگ سے مصروف رہا ،تیسرا ایسا
شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگا رہتا ہے ،چوتھے دو ایسے شخص جو ہللا کے لیے باہم محبت رکھ$$تے ہیں
اور ان کے ملنے اور جدا ہ$$ونے کی بنی$$اد یہی« للهى»( ہللا کے ل$$یے محبت) محبت ہے ،پ$$انچواں وہ ش$$خص جس$$ے
کسی باعزت اور حسین عورت نے( برے ارادہ سے) بالیا لیکن اس نے کہہ دیا کہ میں ہللا سے ڈرت$$ا ہ$$وں ،چھٹ$$ا وہ
شخص جس نے صدقہ کیا ،مگر اتنے پوشیدہ طور پر کہ بائیں ہ$$اتھ ک$$و بھی خ$$بر نہیں ہ$$وئی کہ داہ$$نے ہ$$اتھ نے کی$$ا
خرچ کیا۔ ساتواں وہ شخص جس نے تنہائی میں ہللا کو یاد کیا اور( بے ساختہ) آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔
حدیث نمبر661 :
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َج ْعفَ ٍرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍد ، قَا َلُ " :سِئ َلَ أنَسُ ، هَ ِل اتَّ َخ َذ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$ه
ْ$ل ،ثُ َّم َأ ْقبََ $ل َعلَ ْينَ$$ا بِ َوجْ ِهِ $ه بَ ْعَ $د َم$ا َ
ص$لَّى ،فَقَ$ا َل: صاَل ةَ ْال ِع َشا ِء ِإلَى َش ْ
ط ِر اللَّي ِ َو َسلَّ َم َخاتَ ًما ؟ ،فَقَا َل :نَ َع ْمَ ،أ َّخ َر لَ ْيلَةً َ
صاَل ٍة ُم ْن ُذ ا ْنتَظَرْ تُ ُموهَا" ،قَا َل :فَ َكَأنِّي َأ ْنظُ ُر ِإلَى َوبِ ِ
يص َخاتَ ِم ِه. صلَّى النَّاسُ َو َرقَ ُدوا َولَ ْم تَ َزالُوا فِي َ
َ
www.islamicurdubooks.com 501
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر $نے بیان کیا حمید طویل س$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ
انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے دریافت کیا گیا کہ کیا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ک$$وئی انگ$$وٹھی پہ$$نی ہے؟
آپ نے فرمایا کہ ہاں! ایک رات عشاء کی نماز میں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے آدھی رات ت$$ک دیر کی۔ نم$$از کے
بعد ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ،لوگ نماز پڑھ کر سو چکے ہوں گے۔ اور تم لوگ اس وقت ت$ک نم$$از ہی
کی ح$$الت میں تھے جب ت$$ک تم نم$$از ک$$ا انتظ$$ار ک$$رتے رہے۔ انس رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا جیس$$ے اس وقت میں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی انگوٹھی کی چمک دیکھ رہا ہوں( یعنی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی انگوٹھی کی چمک کا
سماں میری آنکھوں میں ہے)۔
اح:
س ِج ِد َو َمنْ َر َ اب فَ ْ
ض ِل َمنْ َغ َدا ِإلَى ا ْل َم ْ -37بَ ُ
باب :مسجد میں صبح اور شام آنے جانے کی فضیلت $کا بیان
حدیث نمبر662 :
www.islamicurdubooks.com 502
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر663 :
صَ ، ع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ اب ِْن بُ َح ْينَةََ ، وقَا َلَ ح َّما ٌدَ ، أ ْخبَ َرنَاَ س ْع ٌدَ ، ع ْنَ ح ْف ٍ
صَ ، ع ْنَ مالِ ٍك. َع ْنَ ح ْف ٍ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے اپنے باپ سعد بن اب$$راہیم س$$ے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے حفص بن عاصم سے ،انہوں نے عبدہللا بن مالک بن بحینہ سے ،کہا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$ا
گزر ایک شخص پر ہوا( دوسری سند) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا کہ مجھ سے عبدالرحمٰ ن بن بش$$ر نے بی$$ان کی$$ا،
کہا کہ ہم سے بہز بن اسد نے بیان کیا۔ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ مجھے سعد بن اب$$راہیم نے خ$$بر دی،
کہا کہ میں نے حفص بن عاصم سے سنا ،کہا کہ میں نے قبیلہ ازد کے ایک صاحب سے جن کا ن$$ام مال$$ک بن بحینہ
رضی ہللا عنہ تھا ،سنا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی نظر ایک ایسے نمازی پ$$ر پ$$ڑی ج$$و تکب$$یر کے بع$$د دو
رکعت نماز پڑھ رہا تھا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہو گئے تو ل$$وگ اس ش$$خص کے اردگ$$رد
جمع ہو گئے اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کیا صبح کی چ$$ار رکع$$تیں پڑھت$$ا ہے؟ کی$$ا ص$$بح کی چ$$ار
رکعتیں ہو گئیں؟ اس حدیث کی متابعت غندر اور معاذ نے شعبہ سے کی ہے جو مال$$ک س$$ے روایت ک$$رتے ہیں۔ ابن
اسحاق $نے سعد سے ،انہوں نے حفص سے ،وہ عبدہللا بن بحینہ سے اور حماد نے کہ$$ا کہ ہمیں س$$عد نے حفص کے
واسطہ سے خبر دی اور وہ مالک کے واسطہ سے۔
ض َأنْ يَ ْ
ش َه َد ا ْل َج َما َعةَ: اب َح ِّد ا ْل َم ِري ِ
-39بَ ُ
باب :بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہیے
www.islamicurdubooks.com 503
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر664 :
ث ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ أبِي ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنِ إبَْ $را ِهي َمَ ، ع ِن اَأْل ْسَ $و ِد ، قَ$ا َل: َح َّدثَنَاُ ع َم ُر ب ُْن َح ْف ِ
ص ب ِْن ِغيَا ٍ
ض َر ُس$و ُل هَّللا ِ $ر َ ت" :لَ َّما َمِ $ ْظي َم لَهَ$$ا ،قَ$$الَ ْ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَ$$ا فََ $ذ َكرْ نَا ْال ُم َواظَبَ$ةَ َعلَى َّ
الص$اَل ِة َوالتَّع ِ " ُكنَّا ِع ْن َدَ عاِئ َشةََ ر ِ
اس ،فَقِي َل لَهُ:صلِّ بِالنَّ ِ صاَل ةُ فَُأ ِّذ َن ،فَقَا َلُ :مرُوا َأبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
ت ال َّ
ض َر ِ ات فِي ِه فَ َح َ ضهُ الَّ ِذي َم َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َر َ
َ
اسَ ،وَأ َعا َد فََأ َعا ُدوا لَ$هُ ،فََأ َع$$ا َد الثَّالِثَ$ةَ ،فَقَ$$ا َل: ك لَ ْم يَ ْستَ ِط ْع َأ ْن يُ َ
صلِّ َي بِالنَّ ِ ِإ َّن َأبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل َأ ِس ٌ
يفِ ،إ َذا قَا َم فِي َمقَا ِم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$$لَّ َم ِم ْن اس ،فَ َخ َر َج َأبُو بَ ْك ٍر فَ َ
صلَّى فَ َو َج َد النَّبِ ُّي َ ُف ُمرُوا َأبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ بِالنَّ ِ احبُ يُوس َ ِإنَّ ُك َّن َ
ص َو ِ
ان ِم َن ْال َو َج ِع ،فََأ َرا َد َأبُو بَ ْك ٍر َأ ْن يَتََ$أ َّخ َر ،فََأ ْو َمَ $أ ِإلَ ْيِ $ه
نَ ْف ِس ِه ِخفَّةً ،فَ َخ َر َج يُهَا َدى بَي َْن َر ُجلَي ِْن َكَأنِّي َأ ْنظُ ُر ِرجْ لَ ْي ِه تَ ُخطَّ ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه ان النَّبِ ُّي َ شَ :و َك َ س ِإلَى َج ْنبِ ِه ،قِي َل لَِأْل ْع َم ِ ك ،ثُ َّم ُأتِ َي بِ ِه َحتَّى َجلَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْن َم َكانَ َ
النَّبِ ُّي َ
$ر ،فَقَ$$ا َل بِ َرْأ ِسِ $ه :نَ َع ْم"َ ،ر َواهَُ أبُ$$و َدا ُو َد، ص$اَل ِة َأبِي بَ ْكٍ $
ون بِ َ ُص$لُّ َ ص$اَل تِ ِه َوالنَّاسُ ي َ صلِّي بِ َ صلِّي َوَأبُو بَ ْك ٍر يُ َ َو َسلَّ َم يُ َ
ان َأبُو بَ ْك ٍر يُ َ
صلِّي قَاِئ ًما. ار َأبِي بَ ْك ٍر ،فَ َك َ ضهَُ ،و َزا َدَ أبُو ُم َع ِ
اويَةََ جلَ َ
سَ ،ع ْن يَ َس ِ َع ْن ُش ْعبَةََ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ
ش بَ ْع َ
ہم سے عمرو بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے میرے باپ حفص بن غی$$اث نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم
سے اعمش نے ابراہیم نخعی سے بیان کیا کہ اسود بن یزید نخعی نے کہا کہ ہم عائشہ رضی ہللا عنہا کی خ$$دمت میں
حاض$$ر تھے۔ ہم نے نم$$از میں ہمیش$$گی اور اس کی تعظیم ک$$ا ذک$$ر کی$$ا۔ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے فرمایا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے مرض الموت میں جب نماز کا وقت آیا اور اذان دی گئی تو فرمایا کہ ابوبکر سے کہ$$و
کہ لوگ$$وں ک$$و نم$از پڑھائیں۔ اس وقت آپ ص$لی ہللا علیہ وس$$لم س$ے کہ$$ا گی$$ا کہ اب$$وبکر ب$$ڑے ن$رم دل ہیں۔ اگ$$ر وہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی جگہ کھڑے ہوں گے تو نماز پڑھانا ان کے لیے مشکل ہ$$و ج$$ائے گی۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے پھر وہی حکم فرمایا ،اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سامنے پھ$$ر وہی ب$$ات دہ$$را دی گ$$ئی۔ تیس$$ری م$$رتبہ
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم تو بالکل یوسف کی س$$اتھ والی عورت$$وں کی ط$$رح ہ$$و۔( کہ دل میں کچھ ہے
اور ظاہر کچھ اور کر رہی ہو) ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ آخ$$ر اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ نم$$از پڑھانے کے
لیے تشریف الئے۔ اتنے میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے مرض میں کچھ کمی محس$$وس کی اور دو آدمی$$وں ک$$ا
سہارا لے کر باہر تش$$ریف لے گ$$ئے۔ گویا میں اس وقت آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ق$$دموں ک$$و دیکھ رہی ہ$$وں کہ
تکلیف کی وجہ سے زمین پر لک$$یر ک$$رتے ج$$اتے تھے۔ اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ نے یہ دیکھ ک$$ر چاہ$$ا کہ پیچھے ہٹ
جائیں۔ لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اشارہ سے انہیں اپنی جگہ رہنے کے لیے کہا۔ پھر ان کے ق$$ریب آئے
www.islamicurdubooks.com 504
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور بازو میں بیٹھ گئے۔ جب اعمش نے یہ حدیث بیان کی ،ان سے پوچھا گیا کہ کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے
نماز پڑھائی۔ اور اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ نے آپ کی اقت$$داء کی اور لوگ$$وں نے اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ کی نم$$از کی
اقتداء کی؟ اعمش نے سر کے اشارہ س$ے بتالیا کہ ہ$$اں۔ اب$وداؤد طیالس$ی نے اس ح$دیث ک$$ا ایک ٹک$$ڑا ش$عبہ س$ے
روایت کیا ہے اور شعبہ نے اعمش سے اور ابومعاویہ نے اس روایت میں یہ زیادہ کی$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم ابوبکر رضی ہللا عنہ کے بائیں طرف بیٹھے۔ پس ابوبکر رضی ہللا عنہ کھڑے ہو کر نماز پڑھ رہے تھے۔
حدیث نمبر665 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيُ عبَيُْ $$د هَّللا ِ ب ُْن َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاِ ه َشا ُم ب ُْن يُوس َ
ُفَ ، ع ْنَ م ْع َم ٍرَ ، ع ِنُّ
ت :اَل ،قَ$$ا َل :هَُ $و َعلِ ُّي ت َعاِئ َشةُ ،فَقَا َل لِيَ :وهَلْ تَ ْد ِري َم ِن ال َّر ُج ُل الَّ ِذي لَ ْم تُ َس ِّم َعاِئ َشةُ ؟ قُ ْل ُ سَ ما قَالَ ْ ك اِل ب ِْن َعبَّا ٍ َذلِ َ
ب ُْن َأبِي طَالِ ٍ
ب".
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ہشام بن یوسف نے خبر دی معمر سے ،انہوں نے زہری سے ،کہا
ٰ ہم سے ابراہیم بن
کہ مجھے عبی$$دہللا بن عب$$دہللا بن عتبہ بن مس$$عود نے خ$$بر دی کہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے فرمایا کہ جب ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیمار ہو گئے اور تکلیف زیادہ بڑھ گئی تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اپ$$نی بیویوں س$$ے
اس کی اجازت $لی کہ بیماری کے دن میرے گھر میں گزاریں۔ انہوں نے اس کی آپ صلی ہللا علیہ وسلم ک$$و اج$$ازت$
دے دی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے قدم زمین پ$$ر لک$$یر ک$$ر رہے
تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت عب$$اس رض$$ی ہللا عنہ اور ایک اور ش$$خص کے بیچ میں تھے( یع$$نی دون$$وں
حضرات کا سہارا لیے ہوئے تھے) عبیدہللا راوی نے بیان کیا کہ میں نے یہ حدیث عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا کی عب$$دہللا
بن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کی ،تو آپ نے فرمایا اس شخص کو بھی جانتے ہو ،جن کا نام عائش$$ہ رض$$ی ہللا
عنہا نے نہیں لیا۔ میں نے کہا کہ نہیں! آپ نے فرمایا کہ وہ دوسرے آدمی علی رضی ہللا عنہ تھے۔
www.islamicurdubooks.com 505
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر667 :
www.islamicurdubooks.com 506
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تم کہاں نماز پڑھنا پسند کرو گے۔ انہوں نے گھر میں ایک جگہ بتال دی اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے وہ$$اں
نماز پڑھی۔
ض َر َو َه ْل يَ ْخطُ ُ
ب يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة فِي ا ْل َمطَ ِر: صلِّي اِإل َما ُم بِ َمنْ َح َ
اب َه ْل يُ َ
-41بَ ُ
باب :جو لوگ ( بارش یا اور کسی آفت میں ) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ
لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں ؟
حدیث نمبر668 :
احبُ ِّ
الزيَ$$ا ِديِّ ،قَ$$ا َل: ب ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْيٍ $د ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د ْال َح ِمي ِدَ
صِ $ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َع ْبِ $د ْال َوهَّا ِ
الص$$اَل ِة، غ ،فََأ َم َر ْال ُمَؤ ِّذ َن لَ َّما بَلَ َغ َح َّ
ي َعلَى َّ ث ، قَا َلَ " :خطَبَنَا اب ُْن َعبَّا ٍ
س فِي يَ ْو ٍم ِذي َر ْد ٍ ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ْال َح ِ
ار ِ َس ِمع ُ
ْض فَ َكَأنَّهُ ْم َأ ْن َكرُوا ،فَقَا َلَ :كَأنَّ ُك ْم َأ ْن َكرْ تُ ْم هََ $ذاِ ،إ َّن هََ $ذا فَ َعلَ$هُ َم ْن ال ،فَنَظَ َر بَ ْع ُ
ضهُ ْم ِإلَى بَع ٍ قَا َل :قُ ِل ال َّ
صاَل ةُ فِي الرِّ َح ِ
ت َأ ْن ُأحِْ $$$ر َج ُك ْم"َ ،و َع ْنَ ح َّما ٍد، ص$$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$$ه َو َس$$$لَّ َمِ ،إنَّهَ$$$ا َع ْز َم $$$ةٌ َوِإنِّي َك ِ
$$$ر ْه ُ هَُ $$$و َخيٌْ $$$ر ِمنِّي يَ ْعنِي النَّبِ َّ
ي َ
ت َأ ْن ُأَؤ ثِّ َم ُك ْم ،فَتَ ِج $$يُئ َ
ون س نَحَْ $$وهَُ ،غيَْ $$ر َأنَّهُ قَ$$ا َلَ :ك ِ
$$ر ْه ُ ثَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ اصٍ $$مَ ، ع ْنَ عبِْ $$د هَّللا ِ ب ِْن ْال َح ِ
$$ار ِ َع ْنَ ع ِ
ُون الطِّ َ
ين ِإلَى ُر َكبِ ُك ْم. تَ ُدوس َ
ٰ
بصری نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے عبدالحمی$$د ہم سے عبدہللا بن عبدالوہاب
صاحب الزیادی نے بیان کیا کہ کہا میں نے عبدہللا بن حارث $بن نوفل سے س$نا ،انہ$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں ایک دن ابن
عباس رضی ہللا عنہما نے جب کہ بارش کی وجہ سے کیچ$$ڑ ہ$و رہی تھی خطبہ س$نایا۔ پھ$$ر م$$ؤذن ک$$و حکم دیا اور
جب وہ« حى على الصالة» پر پہنچا تو آپ نے فرمایا کہ آج یوں پک$$ار دو«الص$$الة في الرح$$ال» کہ نم$$از اپ$$نی قی$$ام
گاہوں پر پڑھ لو۔ ل$وگ ایک دوس$$رے کو( ح$یرت کی وجہ س$ے) دیکھ$نے لگے۔ جیس$ے اس ک$و انہ$$وں نے ناج$ائز
سمجھا۔ $ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تم نے شاید اس کو برا جانا ہے۔ ایس$ا ت$و مجھ
سے بہتر ذات یعنی رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے بھی کیا تھا۔ بیشک جمعہ واجب ہے مگر میں نے یہ پسند نہیں
کیا کہ« حى على الصالة» کہہ کر تمہیں باہر نکالوں( اور تکلیف میں مبتال کروں) اور حماد عاص$$م س$ے ،وہ عب$$دہللا
بن حارث سے ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے ،اسی طرح روایت کرتے ہیں۔ البتہ انہوں نے اتن$$ا اور کہ$$ا کہ ابن
www.islamicurdubooks.com 507
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ مجھے اچھا معلوم نہیں ہوا کہ تمہیں گنہگار ک$$روں اور تم اس ح$$الت میں آؤ کہ
تم مٹی میں گھٹنوں تک آلودہ ہو گئے ہو۔
حدیث نمبر669 :
حدیث نمبر670 :
www.islamicurdubooks.com 508
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں شریک نہیں ہو سکتا اور وہ موٹا آدمی تھا۔ اس نے نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ل$$یے کھان$$ا تی$$ار کی$$ا اور
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو اپنے گھر دعوت دی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ل$$یے ایک چٹ$$ائی بچھ$$ا دی اور اس
کے ایک کنارہ کو( صاف کر کے) دھو دیا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس ب$وریے پ$ر دو رکع$تیں پ$ڑھیں۔ آل
جارود کے ایک شخص( عبدالحمید) نے انس رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ کیا نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم چاش$$ت
کی نماز پڑھتے تھے تو انہوں نے فرمایا کہ اس دن کے سوا اور کبھی میں نے آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و پڑھتے
نہیں دیکھا۔
حدیث نمبر671 :
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنِ ه َش ٍام ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبِي ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ عاِئ َشةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل ةُ ،فَا ْب َد ُءوا بِ ْال َع َشا ِء". ض َع ْال َع َشا ُء َوُأقِي َم ِ
ت ال َّ َو َسلَّ َمَ ،أنَّهُ قَا َلِ" :إ َذا ُو ِ
یحیی بن سعید قطان نے ہشام بن عروہ سے بیان کیا ،کہا کہ مجھ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے میرے باپ نے بیان کیا ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے سنا ،انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم س$$ے
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر شام کا کھانا س$$امنے رکھ$$ا ج$$ائے اور ادھر نم$$از کے ل$$یے تکب$$یر بھی
ہونے لگے تو پہلے کھانا کھا لو۔
www.islamicurdubooks.com 509
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر672 :
حدیث نمبر673 :
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َلَ ، ع ْنَ أبِي ُأ َسا َمةََ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َر ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص$$لَّى
صاَل ةُ فَا ْب َد ُءوا بِ ْال َع َشا ِءَ ،واَل يَ ْع َجلْ َحتَّى يَ ْف ُر َغ ِم ْن $هَُ ،و َكَ $
$ان اب ُْن ت ال َّ ض َع َع َشا ُء َأ َح ِد ُك ْم َوُأقِي َم ِ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إ َذا ُو ِ
صاَل ةُ فَاَل يَْأتِيهَا َحتَّى يَ ْف ُر َغَ ،وِإنَّهُ لَيَ ْس َم ُع قِ َرا َءةَ اِإْل َم ِام". ض ُع لَهُ الطَّ َعا ُم َوتُقَا ُم ال َّ
ُع َم َر يُو َ
ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا ابواسامہ حماد بن اس$امہ س$ے ،انہ$وں نے عبی$دہللا س$ے ،انہ$وں نے ن$افع س$ے،
انہوں نے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں س$$ے کس$$ی
کا شام کا کھانا تیار ہو چکا ہو اور تکبیر بھی کہی جا چکی ہو تو پہلے کھانا کھا لو اور نماز کے لیے جلدی نہ کرو،
کھانے سے فراغت کر لو۔ اور عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما کے لیے کھانا رکھ دیا جاتا ،ادھر اقامت بھی ہو جاتی
لیکن آپ کھانے سے فارغ ہونے تک نماز میں شریک نہیں ہوتے تھے۔ آپ امام کی قرآت برابر سنتے رہتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 510
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر674 :
ب ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ ج ْعفَُ $ر ب ُْن
حَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ
يز ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ إ ْبَ $را ِهي ُمَ ، ع ْنَ
ص$الِ ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يَْأ ُكُ $ل ِذ َرا ًع$$ا يَحْ تَُّ $
$ز ِم ْنهَ$$ا ،فَُ $د ِع َي ِإلَى َع ْم ِرو ب ِْن ُأ َميَّةََ ، أ َّنَ أبَاهُ ، قَ$$ا َلَ " :رَأي ُ
ْت َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ضْأ".
صلَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ صاَل ِة ،فَقَا َم فَطَ َر َح ال ِّس ِّك َ
ين فَ َ ال َّ
ہم سے عبدالعزیز بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے صالح بن کیسان سے بیان کیا ،انہ$$وں نے
ابن شہاب سے ،انہوں نے کہا کہ مجھ کو جعفر بن عمرو بن امیہ نے خبر دی کہ ان کے باپ عمرو بن امیہ نے بیان
کیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بکری کی ران کا گوشت کاٹ کاٹ
کر کھا رہے تھے۔ اتنے میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز کے لیے بالئے گئے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہ$$وئے
اور چھری ڈال دی ،پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا۔
www.islamicurdubooks.com 511
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سلَّ َم َو ُ
سنَّتَهُ: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ س َوه َْو الَ يُ ِري ُد ِإالَّ َأنْ يُ َعلِّ َم ُه ْم َ
صالَةَ النَّبِ ِّي َ صلَّى ِبالنَّا ِ
اب َمنْ َ
-45بَ ُ
باب :کوئی شخص صرف یہ بتالنے کے لیے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز کیوں کر
پڑھا کرتے تھے اور آپ کا طریقہ کیا تھا نماز پڑھائے تو کیسا ہے ؟
حدیث نمبر677 :
ك بْن وس$ى ب ُْن ِإ ْسَ $ما ِعي َل ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أيُّوبُ َ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$ةَ ، قَ$$ا َلَ " :جا َءنَاَ مالُِ $
َحَّ $دثَنَاُ م َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $هي َ $ف َرَأي ُ
ْت النَّبِ َّ ص$لِّيَ ،ك ْيَ $ الص$اَل ةَ ُأ َ
صلِّي بِ ُك ْمَ ،و َما ُأ ِري ُد َّ
ث فِي َمس ِْج ِدنَا هَ َذا ،فَقَا َلِ :إنِّي ُأَل َ ْال ُح َوي ِْر ِ
$ان َشْ $ي ًخا يَجْ لِسُ ِإ َذا َرفََ $ع صلِّي ؟ قَ$$ا َلِ :م ْثَ $ل َش$ي ِْخنَا هََ $ذا ،قَ$$ا َلَ :و َكَ $
ان يُ َْف َك َ تَ :أِلبِي قِاَل بَةََ ،كي َ صلِّي ؟ فَقُ ْل َُو َسلَّ َم يُ َ
َرْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد قَ ْب َل َأ ْن يَ ْنهَ َ
ض فِي ال َّر ْك َع ِة اُأْلولَى".
www.islamicurdubooks.com 512
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ایوب س$$ختیانی نے
ٰ ہم سے
ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مالک بن حویرث( ص$$حابی) ایک دفعہ ہم$$اری اس مس$$جد میں
تشریف الئے اور فرمایا کہ میں تم لوگوں کو نماز پڑھاؤں گا اور میری نیت نماز پڑھنے کی نہیں ہے ،م$$یرا مقص$$د
صرف یہ ہے کہ تمہیں نماز کا وہ طریقہ سکھا دوں جس طریقہ سے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز پڑھا ک$$رتے
تھے۔ میں نے ابوقالبہ سے پوچھا کہ انہوں نے کس طرح نماز پڑھی تھی؟ انہوں نے بتالیا کہ ہمارے شیخ( عمر بن
سلمہ) کی طرح۔ شیخ جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو ذرا بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہوتے۔
ض ِل َأ َح ُّ
ق بِاِإل َما َم ِة: اب َأ ْه ُل ا ْل ِع ْل ِم َوا ْلفَ ْ
-46بَ ُ
باب :امامت کرانے کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہے جو علم اور ( عملی طور پر بھی ) فضیلت
واال ہو
حدیث نمبر678 :
$ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ أبُ$$و بُ$$رْ َدةَ، ق ب ُْن نَصْ ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ح َسي ٌْنَ ، ع ْنَ زاِئ َدةََ ، ع ْنَ ع ْبِ $د ْال َملِِ $
$ك ب ِْن ُع َم ْيٍ $ َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
$ر فَ ْلي َ
ُص$لِّ بِالنَّ ِ
اس، ض$هُ ،فَقَ$$ا َلُ :م $رُوا َأبَ$$ا بَ ْكٍ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ ْ
اش$تَ َّد َم َر ُ َع ْنَأبِي ُمو َسى ، قَا َلَ " :م ِر َ
ض النَّبِ ُّي َ
$ر فَ ْلي َ
ُص$لِّ بِالنَّ ِ
اس، اس ،قَ$$ا َلُ :م $رُوا َأبَ$$ا بَ ْكٍ $ ك لَ ْم يَ ْستَ ِط ْع َأ ْن ي َ
ُص$لِّ َي بِالنَّ ِ ت َعاِئ َشةُِ :إنَّهُ َر ُج ٌل َرقِي ٌ
قِ ،إ َذا قَا َم َمقَا َم َ قَالَ ْ
اس فِي َحيَا ِة النَّبِ ِّي ُف ،فََأتَاهُ ال َّرسُولُ ،فَ َ
صلَّى بِالنَّ ِ احبُ يُوس َ اس ،فَِإنَّ ُك َّن َ
ص َو ِ ت ،فَقَا َلُ :م ِري َأبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ بِالنَّ ِ فَ َعا َد ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". َ
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حسین بن علی بن ولید نے زائدہ بن ق$$دامہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں
ابوموسی اشعری رض$$ی ہللا عنہ
ٰ نے عبدالملک بن عمیر سے ،کہا کہ مجھ سے ابوبردہ عامر نے بیان کیا ،انہوں نے
سے ،آپ نے فرمایا کہ آپ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیمار ہوئے اور جب بیماری شدت اختی$$ار ک$$ر
گئی تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر( رضی ہللا عنہ) سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ اس پ$$ر
عائشہ رضی ہللا عنہا بولیں کہ وہ نرم دل ہیں جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو ان کے لیے نماز پڑھانا مشکل ہ$و
گا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ نم$$از پڑھائیں۔ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے پھ$$ر
www.islamicurdubooks.com 513
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وہی ب$$ات کہی۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے پھ$$ر فرمایا کہ اب$$وبکر س$$ے کہ$$و کہ نم$$از پڑھائیں ،تم ل$$وگ ص$$واحب
یوسف( زلیخا) کی طرح( باتیں بناتی) ہ$$و۔ آخ$$ر اب$$وبکر ص$$دیق رض$$ی ہللا عنہ کے پ$$اس آدمی بالنے آیا اور آپ نے
لوگوں کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زندگی میں ہی نماز پڑھائی۔
حدیث نمبر679 :
ضَ $ي ين َر ِ كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت ُص$لِّي بِالنَّ ِ
اس ،قَ$$الَ ْ $ر ي َ ضِ $هُ :م $رُوا َأبَ$$ا بَ ْكٍ $صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َل فِي َم َر ِ هَّللا ُ َع ْنهَاَ ،أنَّهَا قَالَ ْ
تِ" :إ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ت َعاِئ َش$ةُ: اس ،فَقَ$$الَ ْ
ُص$لِّ لِلنَّ ِ اس ِم َن ْالبُ َك$$ا ِء ،فَ ُم$$رْ ُع َمَ $ر فَ ْلي َك لَ ْم يُ ْس ِم ِع النَّ َ ت ِإ َّن َأبَا بَ ْك ٍر ِإ َذا قَا َم فِي َمقَا ِم َ
َعاِئ َشةُ :قُ ْل ُ
تاس ،فَفَ َعلَ ْ
ُص$لِّ لِلنَّ ِ اس ِم َن ْالبُ َك$$ا ِء فَ ُم$$رْ ُع َمَ $ر فَ ْلي َك لَ ْم ي ُْسِ $م ِع النَّ َ صةَ قُولِي لَهُ ِإ َّن َأبَا بَ ْك ٍر ِإ َذا قَا َم فِي َمقَا ِم َ ت لِ َح ْف َفَقُ ْل ُ
$ر فَ ْلي َ
ُص$لِّ لِلنَّ ِ
اس، فُ ،م $رُوا َأبَ$$ا بَ ْكٍ $ ُوسَ $احبُ ي ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :م ْه ِإنَّ ُك َّن َأَل ْنتُ َّن َ
صَ $و ِ صةُ ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ َح ْف َ
يب ِم ْن ِك َخ ْيرًا".
ص َت ُأِل ِ ت َح ْف َ
صةُ لِ َعاِئ َشةََ :ما ُك ْن ُ فَقَالَ ْ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک رحمہ ہللا نے ہشام بن عروہ س$$ے خ$$بر
دی ،انہوں نے اپ$$نے ب$$اپ ع$$روہ بن زب$$یر س$ے ،انہ$$وں نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیم$$اری میں فرمایا کہ اب$$وبکر( رض$$ی ہللا عنہ) س$$ے نم$$از پڑھانے کے ل$$یے کہ$$و۔
عائشہ رضی ہللا عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ ابوبکر آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے ت$$و روتے روتے
وہ( قرآن مجید) سنا نہ سکیں گے ،اس لیے آپ عمر رضی ہللا عنہ سے کہئے کہ وہ نماز پڑھائیں۔ آپ فرم$$اتی تھیں
کہ میں نے حفص$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ$$ا کہ وہ بھی کہیں کہ اگ$$ر اب$$وبکر آپ کی جگہ کھ$$ڑے ہ$$وئے ت$$و روتے
روتے لوگوں کو( قرآن)نہ سنا سکیں گے۔ اس لیے عمر رضی ہللا عنہ سے کہئے کہ وہ نماز پڑھائیں۔ حفصہ رضی
ہللا عنہا( ام المؤمنین اور عمر رضی ہللا عنہ کی صاحبزادی) نے بھی اسی طرح کہا تو آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ خاموش رہو۔ تم صواحب یوسف کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نم$$از پڑھائیں۔ پس حفص$$ہ
رضی ہللا عنہ نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہا۔ بھال مجھ کو کہیں تم سے بھالئی پہنچ سکتی ہے؟
www.islamicurdubooks.com 514
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر680 :
www.islamicurdubooks.com 515
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر681 :
صلَّى هَّللا ُ
س ، قَا َل" :لَ ْم يَ ْخرُجْ النَّبِ ُّي َ يزَ ، ع ْنَ أنَ ٍث ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َع ِز ِ ار َِح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم :بِ ْال ِح َجا ِ
ب فَ َرفَ َع $$هُ ،فَلَ َّما ب َأبُو بَ ْك ٍر يَتَقَ َّد ُم ،فَقَا َل نَبِ ُّي هَّللا ِ َصاَل ةُ فَ َذهَ َت ال َّ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ثَاَل ثًا ،فَُأقِي َم ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ب ِإلَ ْينَ$$ا ِم ْن َوجِْ $ه النَّبِ ِّي َ$ان َأ ْع َج َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما نَظَرْ نَا َم ْنظَرًا َكَ $ ض َح َوجْ هُ النَّبِ ِّي َ
َو َ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َمصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِيَ ِد ِه ِإلَى َأبِي بَ ْك ٍر َأ ْن يَتَقَ َّد َم َوَأرْ َخى النَّبِ ُّي َ
ض َح لَنَا ،فََأ ْو َمَأ النَّبِ ُّي َ
ين َو َ
ِح َ
ْال ِح َج َ
اب فَلَ ْم يُ ْق َدرْ َعلَ ْي ِه َحتَّى َم َ
ات".
ہم سے ابومعمر عبدہللا بن عمر منقری نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدالوارث بن سعید نے بی$$ان کی$$ا۔ کہ$$ا کہ ہم س$$ے
عب$$دالعزیز بن ص$$ہیب نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے بی$$ان کی$$ا ،آپ نے کہ$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم( ایام بیماری میں) تین دن ت$$ک ب$$اہر تش$$ریف نہیں الئے۔ ان ہی دن$$وں میں ایک دن نم$$از ق$$ائم کی گ$$ئی۔ اب$$وبکر
رضی ہللا عنہ آگے بڑھنے کو تھے کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے(حج$$رہ مب$$ارک ک$$ا) پ$$ردہ اٹھایا۔ جب ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا چہرہ مبارک دکھائی دیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے روئے پاک و مبارک سے زیادہ
حسین منظر ہم نے کبھی نہیں دیکھ$$ا تھ$$ا۔( قرب$$ان اس حس$$ن و جم$$ال کے) پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اب$$وبکر
صدیق رضی ہللا عنہ کو آگے بڑھنے کے لیے اشارہ کیا اور آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے پ$ردہ گ$را دیا اور اس کے
بعد وفات تک کوئی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھنے پر قادر نہ ہو سکا۔
حدیث نمبر682 :
بَ ، ع ْنَ ح ْمَ $زةَ ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ،
ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي يُونُسُ َ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن ُسلَ ْي َم َ
صاَل ِة ،فَقَا َلُ :م $رُوا َأبَ$$ا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َج ُعهُ قِي َل لَهُ فِي ال َّ َأنَّهُ َأ ْخبَ َرهَُ ،ع ْنَ أبِي ِه ، قَا َل" :لَ َّما ا ْشتَ َّد بِ َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ
ق ِإ َذا قَ َرَأ َغلَبَهُ ْالبُ َكا ُء ،قَا َلُ :مرُوهُ فَيُ َ
صلِّي ،فَ َعا َو َد ْتهُ ،قَا َل: ت َعاِئ َشةُِ :إ َّن َأبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل َرقِي ٌ
اس ،قَالَ ْ بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ بِالنَّ ِ
ق ب ُْن يَحْ يَى ْال َك ْلبِ ُّي، الزبَ ْيِ $ديُّ َ ، واب ُْن َأ ِخي ُّ
الز ْهِ $
$ريِّ َ ، وِإ ْسَ $حا ُ ف" ،تَابَ َع $هُُّ
ُوسَ $
احبُ ي ُ ُص$لِّيِ ،إنَّ ُك َّن َ
صَ $و ِ ُمرُوهُ فَي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ ح ْم َزةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
الز ْه ِريِّ َ ، وقَا َلُ عقَ ْي ٌلَ ، و َم ْع َم ٌرَ ، ع ِنُّ
َعنِ ُّ
www.islamicurdubooks.com 516
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یحیی بن سلیمان نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن وہب نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ مجھ س$$ے یونس بن یزید
ٰ ہم سے
ایلی نے ابن شہاب سے بیان کیا ،انہوں نے حم$زہ بن عب$دہللا س$ے ،انہ$وں نے اپ$نے ب$اپ عب$دہللا بن عم$ر رض$ی ہللا
عنہما سے خبر دی کہ جب رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم کی بیم$اری ش$دت اختی$$ار ک$$ر گ$$ئی اور آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے نماز کے لیے کہا گیا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ عائشہ
رضی ہللا عنہا نے عرض کیا کہ ابوبکر کچے دل کے آدمی ہیں۔ جب وہ قرآن مجید پڑھتے ہیں تو بہت رونے لگتے
ہیں۔ لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان ہی سے کہ$$و کہ نم$$از پڑھائیں۔ دوب$$ارہ انہ$$وں نے پھ$$ر وہی ع$$ذر
دہرایا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ ان سے نماز پڑھانے کے لیے کہو۔ تم تو بالکل صواحب یوسف کی
$یی کل$$بی نے زہ$$ری
طرح ہو۔ اس حدیث کی متابعت محمد بن ولید زبیدی اور زہ$$ری کے بھ$$تیجے اور اس$$حاق بن یحٰ $
سے کی ہے اور عقیل اور معمر نے زہری سے ،انہوں نے حمزہ $بن عبدہللا بن عمر سے ،انہوں نے نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم سے۔
َح َّدثَنَاَ ز َك ِريَّا ُء ب ُْن يَحْ يَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن نُ َمي ٍْر ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاِ ه َش$ا ُم ب ُْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت:
ُص$لِّي بِ ِه ْم ،قَ$$ا َل ُع$$رْ َوةُ :فَ َو َجَ $دان ي َ ض ِه فَ َك َ
اس فِي َم َر ِ صلِّ َي بِالنَّ ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأبَا بَ ْك ٍر َأ ْن يُ َ"َأ َم َر َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اس$تَْأ َخ َر فََأ َش$ا َر
$ر ْ اس ،فَلَ َّما َرآهُ َأبُ$$و بَ ْكٍ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي نَ ْف ِس ِه ِخفَّةً فَ َخ َر َج ،فَِإ َذا َأبُو بَ ْك ٍر يَُؤ ُّم النَّ ََرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص$اَل ِة ُص$لِّي بِ َ $ر ي َ ان َأبُ$$و بَ ْكٍ $صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِح َذا َء َأبِي بَ ْك ٍر ِإلَى َج ْنبِ ِه ،فَ َك َ
س َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت ،فَ َجلَ َ ِإلَ ْي ِه َأ ْن َك َما َأ ْن َ
صاَل ِة َأبِي بَ ْك ٍر". صلُّ َ
ون بِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوالنَّاسُ يُ َ
ُول هَّللا ِ َ
َرس ِ
یحیی بلخی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عب$$دہللا بن نم$$یر نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ
ٰ ہم سے زکریا بن
ہمیں ہشام بن عروہ نے اپنے والد عروہ سے خبر دی ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے۔ آپ نے کہ$$ا کہ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنی بیماری میں حکم دیا کہ ابوبکر لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ اس لیے آپ لوگوں ک$و نم$از
www.islamicurdubooks.com 517
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پڑھاتے تھے۔ عروہ نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک دن اپ$$نے آپ ک$$و کچھ ہلک$$ا پایا اور ب$$اہر
تشریف الئے۔ اس وقت ابوبکر رضی ہللا عنہ نماز پڑھا رہے تھے۔ انہوں نے جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و
دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہا ،لیکن نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے اش$$ارے س$$ے انہیں اپ$$نی جگہ ق$$ائم رہ$$نے ک$$ا حکم
فرمایا۔ پس رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ کے بازو میں بیٹھ گئے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی ہللا عنہ کی پیروی کرتے تھے۔
صالَتُهُ: اس فَ َجا َء اِإل َما ُم اَأل َّو ُل فَتََأ َّخ َر اَأل َّو ُل َأ ْو لَ ْم يَتََأ َّخ ْر َج َ
ازتْ َ اب َمنْ َد َخ َل لِيَُؤ َّم النَّ َ
-48بَ ُ
باب :ایک شخص نے امامت شروع کر دی پھر پہال امام آ گیا اب پہال شخص ( مقتدیوں میں
ملنے کے لیے ) پیچھے سرک گیا یا نہیں سرکا ،بہرحال اس کی نماز جائز ہو گی
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم
فِي ِه َعاِئ َشةَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
یہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے۔
حدیث نمبر684 :
www.islamicurdubooks.com 518
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$اَل تِ ِه
ق َم ْن َرابَ$هُ َشْ $ي ٌء فِي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :ما لِي َرَأ ْيتُ ُك ْم َأ ْكثَرْ تُ ُم التَّ ْ
ص$فِي َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
فَ ْليُ َسبِّحْ ،فَِإنَّهُ ِإ َذا َسبَّ َح ْالتُفِ َ
ت ِإلَ ْي ِهَ ،وِإنَّ َما التَّصْ فِي ُ
ق لِلنِّ َسا ِء".
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوح$$ازم س$$لمہ بن دین$$ار س$$ے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے
سہل بن سعد ساعدی(صحابی رضی ہللا عنہ) سے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم ب$$نی عم$$رو بن ع$$وف میں( قب$$اء
میں) صلح کرانے کے لیے گئے ،پس نماز کا وقت آ گیا۔ مؤذن( بالل رضی ہللا عنہ نے) ابوبکر رضی ہللا عنہ س$$ے
آ کر کہا کہ کیا آپ نماز پڑھائیں گے۔ میں تکبیر کہوں۔ ابوبکر رض$$ی ہللا نے فرمایا کہ ہ$$اں چن$$انچہ اب$$وبکر ص$$دیق
رضی ہللا عنہ نے نماز شروع کر دی۔ اتنے میں رسول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$لم تش$ریف لے آئے ت$و ل$وگ نم$از میں
تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ص$فوں س$ے گ$زر ک$ر پہلی ص$ف میں پہنچے۔ لوگ$وں نے ایک ہ$اتھ ک$و دوس$رے پ$ر
مارا( تاکہ ابوبکر رضی ہللا عنہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی آمد پر آگاہ ہو ج$$ائیں) لیکن اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ
نماز میں کسی طرف توجہ نہیں دیتے تھے۔ جب لوگوں نے متواتر ہاتھ پر ہاتھ مارنا شروع کیا تو صدیق اکبر رضی
ہللا عنہ متوجہ ہوئے اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اش$$ارہ س$$ے انہیں اپ$$نی
جگہ رہنے کے لیے کہا۔( کہ نماز پڑھائے جاؤ) لیکن انہوں نے اپنے ہاتھ اٹھا کر ہللا کا شکر کیا کہ رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم نے ان کو امامت کا اعزاز بخشا ،پھر بھی وہ پیچھے ہٹ گئے اور صف میں شامل ہ$$و گ$$ئے۔ اس ل$$یے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے آگے بڑھ کر نماز پڑھائی۔ نماز سے فارغ ہو کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا
کہ ابوبکر جب میں نے آپ ک$و حکم دے دیا تھ$ا پھ$ر آپ ث$ابت ق$دم کی$وں نہ رہے۔ اب$وبکر رض$ی ہللا عنہ ب$ولے کہ
ابوقحافہ $کے بیٹے( یع$$نی اب$$وبکر) کی یہ حی$$ثیت نہ تھی کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$امنے نم$$از پڑھا
سکیں۔ پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف خطاب ک$$رتے ہ$$وئے فرمایا کہ عجیب ب$$ات ہے۔ میں
نے دیکھا کہ تم لوگ بکثرت تالیاں بجا رہے تھے۔( یاد رکھو) اگر نم$$از میں ک$$وئی ب$$ات پیش آ ج$$ائے ت$$و س$$بحان ہللا
کہنا چاہئے جب وہ یہ کہے گا تو اس کی طرف توجہ کی جائے گی اور یہ تالی بجانا عورتوں کے لیے ہے۔
www.islamicurdubooks.com 519
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :اس بارے میں کہ اگر جماعت کے سب لوگ قرآت میں برابر ہوں تو امامت بڑی عمر واال
کرے
حدیث نمبر685 :
ُّوبَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَةََ ، ع ْنَ مالِ ِك ب ِْن ْال ُح َوي ِْر ِ
ث ، قَ$$ا َل: ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ أي َ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َونَحْ ُن َشبَبَةٌ فَلَبِ ْثنَا ِع ْن َدهُ نَحْ ًوا ِم ْن ِع ْش ِر َ
ين لَ ْيلَةًَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ قَ ِد ْمنَا َعلَى النَّبِ ِّي َ
ص $اَل ةَ َكَ $ذا فِي
ين َك َذاَ ،و َ
صاَل ةَ َك َذا فِي ِح ِ َو َسلَّ َم َر ِحي ًما ،فَقَا َل" :لَ ْو َر َج ْعتُ ْم ِإلَى بِاَل ِد ُك ْم فَ َعلَّ ْمتُ ُموهُ ْم ُمرُوهُ ْم فَ ْليُ َ
صلُّوا َ
صاَل ةُ فَ ْليَُؤ ِّذ ْن لَ ُك ْم َأ َح ُد ُك ْمَ ،و ْليَُؤ َّم ُك ْم َأ ْكبَ ُر ُك ْم".
ت ال َّ ين َك َذاَ ،وِإ َذا َح َ
ض َر ِ ِح ِ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں حماد بن زید نے خبر دی ایوب سختیانی س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وقالبہ
سے ،انہوں نے مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ سے ،انہ$$وں نے بی$$ان کی$$ا کہ ہم ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی
خ$دمت میں اپ$نے مل$ک س$ے حاض$ر ہ$وئے۔ ہم س$ب ہم عم$ر نوج$وان تھے۔ تقریب$ا ً بیس راتیں ہم آپ کی خ$دمت میں
ٹھہرے رہے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بڑے ہی رحم دل تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( ہماری غربت کا حال دیکھ
کر) فرمایا کہ جب تم لوگ اپنے گھروں کو جاؤ تو اپنے قبیلہ والوں کو دین کی باتیں بتانا اور ان س$$ے نم$$از پڑھنے
کے لیے کہنا کہ فالں نماز فالں وقت اور فالں نماز فالں وقت پڑھیں۔ اور جب نماز کا وقت ہو جائے تو ک$$وئی ایک
اذان دے اور جو عمر میں بڑا ہو وہ امامت کرائے۔
َأ َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن َأ َس ٍدَ ، أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا َِ ، أ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ $رَ ، ع ِنُّ
$ريِّ ، قَ$$ا َلْ :خبََ $رنِيَ محْ ُم$$و ُد ب ُْن ال َّربِ ِ
يع ، قَ$$ا َل: الز ْهِ $
ت لَهُ ،فَقَا َلَ :أي َْن تُ ِحبُّ َأ ْن ُأ َ
صلِّ َي ي ، قَا َل" :ا ْستَْأ َذ َن النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فََأ ِذ ْن ُ صار َّ
ِ ان ب َْن َمالِ ٍك اَأْل ْن
َس ِم ْعتُ ِع ْتبَ َ
ان الَّ ِذي ُأ ِحبُّ ،فَقَا َم َو َ
صفَ ْفنَا َخ ْلفَهُ ثُ َّم َسلَّ َم َو َسلَّ ْمنَا". ت لَهُ ِإلَى ْال َم َك ِ ك ؟ فََأ َشرْ ُِم ْن بَ ْيتِ َ
www.islamicurdubooks.com 520
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،کہا کہ ہمیں معمر نے زہری س$$ے خ$$بر
دی ،کہا کہ مجھے محمود بن ربیع نے خبر دی ،کہا کہ میں نے عتبان بن مال$$ک انص$$اری رض$$ی ہللا عنہ س$ے س$نا،
انہوں نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے( م$$یرے گھ$$ر تش$$ریف النے کی) اج$$ازت چ$$اہی اور میں نے
آپ کو اجازت دی ،آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تم ل$$وگ اپ$$نے گھ$$ر میں جس جگہ پس$$ند ک$$رو میں
نماز پ$ڑھ دوں میں جہ$اں چاہت$ا تھ$ا اس کی ط$رف میں نے اش$ارہ کی$ا۔ پھ$ر آپ کھ$ڑے ہ$و گ$ئے اور ہم نے آپ کے
پیچھے صف باندھ لی۔ پھر آپ نے جب سالم پھیرا تو ہم نے بھی سالم پھیرا۔
www.islamicurdubooks.com 521
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر687 :
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ زاِئ َدةَُ ، ع ْنُ مو َسى ب ِْن َأبِي َعاِئ َشةََ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةَ ، قَ$$ا َل:
َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
ت :بَلَى" ،ثَقَُ $ل النَّبِ ُّي ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$$الَ ْ
ول هَّللا ِ َ
ض َر ُسِ $ تَ :أاَل تُ َح ِّدثِينِي َع ْن َمَ $ر ِ ت َعلَىَ عاِئ َشةَ ، فَقُ ْل ُ َد َخ ْل ُ
ت: ب ،قَ$$الَ ْ ضِ $ ض$عُوا لِي َم$$ا ًء فِي ْال ِم ْخ َ ك ،قَ$$ا َلَ : صلَّى النَّاسُ ،قُ ْلنَا :اَل ،هُ ْم يَ ْنتَ ِظرُونََ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ :أ َ َ
ص$لَّى النَّاسُ ،قُ ْلنَ$$ا :اَل ،هُ ْم ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ :أ َ ب لِيَنُ$$و َء فَُ$أ ْغ ِم َي َعلَ ْيِ $ه ،ثُ َّم َأفَ$$ا َ
ق فَقَ$$ا َل َ فَفَ َع ْلنَ$$ا ،فَا ْغتَ َسَ $ل فََ $ذهَ َ
ب لِيَنُو َء فَُأ ْغ ِم َي َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم
ت :فَقَ َع َد فَا ْغتَ َس َل ،ثُ َّم َذهَ َ ب ،قَالَ ْ
ض ِ ضعُوا لِي َما ًء فِي ْال ِم ْخ َ ك يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،قَا َلَ : يَ ْنتَ ِظرُونَ َ
ب ،فَقَ َعَ $د
ضِ $ض$عُوا لِي َم$$ا ًء فِي ْال ِم ْخ َ ص$لَّى النَّاسُ ،قُ ْلنَ$$ا :اَل ،هُ ْم يَ ْنتَ ِظرُونَ$َ $
ك يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،فَقَ$$ا َلَ : ق فَقَ$$ا َلَ :أ َ َأفَ$$ا َ
صلَّى النَّاسُ ،فَقُ ْلنَا :اَل ،هُ ْم يَ ْنتَ ِظرُونَ َ$
ك يَا َرسُو َل هَّللا َِ ،والنَّاسُ ب لِيَنُو َء فَُأ ْغ ِم َي َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم َأفَا َ
ق فَقَا َلَ :أ َ فَا ْغتَ َس َل ،ثُ َّم َذهَ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ِإلَى صاَل ِة ْال ِع َشا ِء اآْل ِخ َر ِة ،فََأرْ َسَ $ل النَّبِ ُّي َ وف فِي ْال َمس ِْج ِد يَ ْنتَ ِظر َ
ُون النَّبِ َّ
ي َعلَ ْي ِه ال َّساَل م لِ َ ُع ُك ٌ
ص $لِّ َي بِالنَّ ِ
اس، ك َأ ْن تُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم يَ ْ$أ ُم ُر َ
اس ،فََأتَاهُ ال َّرسُو ُل فَقَا َلِ :إ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلِّ َي بِالنَّ ِ َأبِي بَ ْك ٍر بَِأ ْن يُ َ
ك اَأْليَّا َم،صلَّى َأبُو بَ ْك ٍر تِ ْل َ ك ،ف َ َ ق بِ َذلِ َ ت َأ َح ُّ اس ،فَقَا َل لَهُ ُع َمرَُ :أ ْن َ
صلِّ بِالنَّ ِ ان َر ُجاًل َرقِيقًا ،يَا ُع َم ُر َ فَقَا َل َأبُو بَ ْك ٍرَ :و َك َ
$ر َوَأبُ$$و بَ ْكٍ $
$ر صاَل ِة ُّ
الظ ْهِ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َج َد ِم ْن نَ ْف ِس ِه ِخفَّةً فَ َخ َر َج بَي َْن َر ُجلَي ِْن َأ َح ُدهُ َما ْال َعبَّاسُ لِ َ ي َثُ َّم ِإ َّن النَّبِ َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بَِأ ْن اَل يَتََأ َّخ َر ،قَ$$ا َلَ :أجْ لِ َس$انِي
ب لِيَتََأ َّخ َر فََأ ْو َمَأ ِإلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ
اس ،فَلَ َّما َرآهُ َأبُو بَ ْك ٍر َذهَ َ
صلِّي بِالنَّ ِ يُ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم صلِّي َوهُ َو يَْأتَ ُّم بِ َ
ص $اَل ِة النَّبِ ِّي َ ب َأبِي بَ ْك ٍر ،قَا َل :فَ َج َع َل َأبُو بَ ْك ٍر يُ َ ِإلَى َج ْنبِ ِه ،فََأجْ لَ َساهُ ِإلَى َج ْن ِ
ت لَهُ: َّاسفَقُ ْل ُ
ت َعلَى َ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َعب ٍصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا ِع ٌد" ،قَا َل ُعبَ ْي ُد هَّللا ِ :فَ َد َخ ْل ُ
صاَل ِة َأبِي بَ ْك ٍر َوالنَّبِ ُّي َ
َوالنَّاسُ بِ َ
ت َعلَ ْيِ $ه َحِ $ديثَهَا،ضُ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل :هَ$$ا ِ
ت فَ َع َر ْ ض النَّبِ ِّي َك َما َح َّدثَ ْتنِي َعاِئ َشةُ َع ْن َم َر ِ َأاَل َأ ْع ِرضُ َعلَ ْي َ
ت :اَل ،قَا َل :هُ َو َعلِ ُّي. َّاس ،قُ ْل ُ
ان َم َع ْال َعب ِ ك ال َّر ُج َل الَّ ِذي َك َ فَ َما َأ ْن َك َر ِم ْنهُ َش ْيًئاَ ،غ ْي َر َأنَّهُ قَا َلَ :أ َس َّم ْ
ت لَ َ
موس$ی بن ابی عائش$ہ س$ے خ$بر دی ،انہ$وں نے
ٰ ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں زائ$دہ بن ق$دامہ نے
عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ سے ،انہوں نے کہا کہ میں عائشہ رضی ہللا عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا ،کاش!
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی بیماری کی حالت آپ ہم سے بیان کرتیں( ،تو اچھ$ا ہوت$ا) انہ$وں نے فرمایا کہ ہ$اں
ضرور سن لو۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کا مرض بڑھ گیا۔ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ کیا لوگ$$وں
نے نم$$از پ$$ڑھ لی؟ ہم نے ع$$رض کی جی نہیں یا رس$$ول ہللا! ل$$وگ آپ ک$$ا انتظ$$ام ک$$ر رہے ہیں۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ میرے لیے ایک لگن میں پانی رکھ دو۔ عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ ہم نے پانی رکھ دیا اور
www.islamicurdubooks.com 522
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیٹھ کر غسل کیا۔ پھر آپ اٹھنے لگے ،لیکن آپ بیہوش ہو گئے۔ جب ہوش ہوا تو پھر آپ
نے پوچھا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے۔ ہم نے عرض کی نہیں ،یا رسول ہللا! لوگ آپ کا انتظار ک$$ر رہے ہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( پھر) فرمایا کہ لگن میں میرے لیے پانی رکھ دو۔ عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا فرم$$اتی ہیں کہ
ہم نے پھ$$ر پ$$انی رکھ دیا اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بیٹھ ک$$ر غس$$ل فرمایا۔ پھ$$ر اٹھ$$نے کی کوش$$ش کی
لیکن( دوبارہ) پھر آپ بیہوش ہو گئے۔ جب ہوش ہوا تو آپ نے پھر یہی فرمایا کہ کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے۔ ہم
نے عرض کی کہ نہیں یا رسول ہللا! لوگ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ لگن
میں پانی الؤ اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیٹھ کر غسل کیا۔ پھر اٹھ$نے کی کوش$ش کی ،لیکن پھ$ر آپ بیہ$وش ہ$و
گئے۔ پھر جب ہوش ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھ$$ا کہ کی$$ا لوگ$$وں نے نم$$از پ$$ڑھ لی ہم نے ع$$رض کی کہ
نہیں یا رس$$ول ہللا! وہ آپ ک$$ا انتظ$$ار ک$$ر رہے ہیں۔ ل$$وگ مس$$جد میں عش$$اء کی نم$$از کے ل$$یے بیٹھے ہ$$وئے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے۔ آخر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ کے پ$$اس
آدمی بھیجا اور حکم فرمایا کہ وہ نم$از پڑھا دیں۔ بھیجے ہ$وئے ش$خص نے آ ک$$ر کہ$ا کہ رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے آپ کو نماز پڑھانے کے لیے حکم فرمایا ہے۔ ابوبکر رض$ی ہللا عنہ ب$ڑے ن$رم دل انس$$ان تھے۔ انہ$$وں نے
عمر رضی ہللا عنہ سے کہا کہ تم نماز پڑھاؤ ،لیکن عمر رضی ہللا عنہ نے ج$$واب دیا کہ آپ اس کے زیادہ حق$$دار
ہیں۔ آخر( بیم$$اری) کے دن$$وں میں اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ نم$$از پڑھاتے رہے۔ پھ$$ر جب ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کو مزاج کچھ ہلکا معلوم ہوا تو دو مردوں کا سہارا لے ک$$ر جن میں ایک عب$$اس رض$$ی ہللا عنہ تھے ظہ$$ر کی
نماز کے لیے گھ$$ر س$$ے ب$$اہر تش$$ریف الئے اور اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ نم$$از پڑھا رہے تھے ،جب انہ$$وں نے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا تو پیچھے ہٹنا چاہ$$ا ،لیکن ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اش$$ارے س$$ے انہیں
روکا کہ پیچھے نہ ہٹو! پھر آپ نے ان دونوں مردوں سے فرمایا کہ مجھے اب$$وبکر کے ب$$ازو میں بٹھ$$ا دو۔ چن$$انچہ
دونوں نے آپ کو ابوبکر رضی ہللا عنہ کے بازو میں بٹھا دیا۔ راوی نے کہا کہ پھر ابوبکر رض$$ی ہللا عنہ نم$$از میں
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی پیروی کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی ہللا عنہ کی نماز کی پ$یروی ک$ر رہے
تھے۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھے بیٹھے نماز پڑھ رہے تھے۔ عبیدہللا نے کہ$$ا کہ پھ$$ر میں عب$$دہللا بن عب$$اس
رضی ہللا عنہما کی خدمت میں گیا اور ان س$$ے ع$$رض کی کہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی بیماری کے بارے میں جو حدیث بیان کی ہے کیا میں وہ آپ کو سناؤں؟ انہوں نے فرمایا کہ ض$$رور س$$ناؤ۔
www.islamicurdubooks.com 523
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں نے یہ حدیث سنا دی۔ انہوں نے کسی بات کا انک$$ار نہیں کی$$ا۔ ص$$رف اتن$$ا کہ$$ا کہ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے ان
صاحب کا نام بھی تم کو بتایا جو عباس رضی ہللا عنہ کے ساتھ تھے۔ میں نے کہا نہیں۔ آپ نے فرمایا وہ علی رضی
ہللا عنہ تھے۔
حدیث نمبر688 :
كَ ، ع ْنِ ه َش ِام ب ِْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ
ينَ ،أنَّهَ$$ا ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ص$لَّى َو َرا َءهُ قَ$ْ $و ٌم قِيَا ًم$$ا فََأ َش$ا َر
صلَّى َجالِ ًس$ا َو َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي بَ ْيتِ ِه َوهُ َو َش ٍ
اك ،فَ َ صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
تَ :
ف ،قَا َلِ" :إنَّ َما ُج ِع َل اِإْل َما ُم لِيُْؤ تَ َّم بِِ $ه ،فَِ$إ َذا َر َكَ $ع فَ$$ارْ َكعُواَ ،وِإ َذا َرفََ $ع فَ$$ارْ فَعُواَ ،وِإ َذا ِإلَ ْي ِه ْم َأ ِن اجْ لِسُوا ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ
صلُّوا ُجلُوسًا".
صلَّى َجالِسًا فَ َ
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف نے بیان کیا کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ $ہللا نے ہشام بن عروہ سے بی$$ان کی$$ا۔ انہ$$وں نے
اپنے باپ عروہ سے انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی ہللا عنہا س$ے کہ آپ نے بتالیا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے ایک مرتبہ بیماری کی حالت میں میرے ہی گھر میں نماز پڑھی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھ کر نم$$از پ$$ڑھ
رہے تھے اور لوگ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے کھڑے ہو کر پڑھ رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان
کو بیٹھنے کا اشارہ کیا اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد فرمایا کہ امام اس ل$$یے ہے کہ اس کی پ$$یروی کی ج$$ائے۔
اس لیے جب وہ رکوع میں جائے ت$و تم بھی رک$وع میں ج$اؤ اور جب وہ س$ر اٹھ$ائے ت$و تم بھی س$ر اٹھ$اؤ اور جب
وہ« سمع هللا لمن حمده» کہے تو تم« ربنا ولك الحمد» کہو اور جب وہ بیٹھ کر نم$$از پ$$ڑھے ت$$و تم بھی بیٹھ ک$$ر نم$$از
پڑھو۔
www.islamicurdubooks.com 524
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر689 :
www.islamicurdubooks.com 525
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
س ُج ُد َمنْ َخ ْل َ
ف اِإل َم ِام: اب َمتَى يَ ْ
-52بَ ُ
باب :امام کے پیچھے مقتدی کب سجدہ کریں ؟
قَا َل َأنَسٌ :فَِإ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدوا.
اور انس رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ جب امام سجدہ کرے تو تم لوگ بھی
سجدہ کرو( یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے)۔
حدیث نمبر690 :
www.islamicurdubooks.com 526
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر691 :
www.islamicurdubooks.com 527
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر692 :
اضَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ِن ب ِْن ُع َم َر ، قَ$$ا َل" :لَ َّما قَ ِ $د َم َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أنَسُ ب ُْن ِعيَ ٍ
$ولَى َأبِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ك َ
ان يَُؤ ُّمهُ ْم َسالِ ٌم َمْ $ ُول هَّللا ِ َ ون ْالعُصْ بَةَ َم ْو ِ
ض ٌع بِقُبَا ٍء قَ ْب َل َم ْق َد ِم َرس ِ ُون اَأْل َّولُ َ
اجر َ ْال ُمهَ ِ
ان َأ ْكثَ َرهُ ْم قُرْ آنًا".
ُح َذ ْيفَةََ ،و َك َ
ہم سے ابراہیم بن المنذر حزامی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے بیان کیا انہوں نے عبی$$دہللا
عمری سے ،انہ$وں نے ن$افع س$ے انہ$$وں نے عب$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$ا س$ے کہ جب پہلے مہ$$اجرین رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی ہجرت س$$ے بھی پہلے قب$$اء کے مق$$ام عص$$بہ میں پہنچے ت$و ان کی ام$$امت ابوح$$ذیفہ کے
غالم سالم رضی ہللا عنہ کیا کرتے تھے۔ آپ کو قرآن مجید سب سے زیادہ یاد تھا۔
حدیث نمبر693 :
اب ِإ َذا لَ ْم يُتِ َّم اِإل َما ُم َوَأتَ َّم َمنْ َخ ْلفَهُ:
-55بَ ُ
باب :اگر امام اپنی نماز کو پورا نہ کرے اور مقتدی پورا کریں
www.islamicurdubooks.com 528
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر694 :
َح َّدثَنَاْ الفَضْ ُل ب ُْن َسه ٍْل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َح َس ُن ب ُْن ُمو َسى اَأْل ْشيَبُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن َع ْب ِ $د هَّللا ِ ب ِْن ِدينٍَ $
$ار،
ُص$لُّ َ
ون ارَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم قَ$$ا َل" :ي َ َع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َأ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
صابُوا فَلَ ُك ْمَ ،وِإ ْن َأ ْخطَُئوا فَلَ ُك ْم َو َعلَ ْي ِه ْم".
لَ ُك ْم ،فَِإ ْن َأ َ
موسی اشیب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعبدالرحمٰ ن بن
ٰ ہم سے فضل بن سہل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حسن بن
عبدہللا بن دینار نے بیان کیا زید بن اسلم سے ،انہوں نے عطاء بن یسار سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام لوگوں کو نماز پڑھاتے ہیں۔ پس اگر امام نے ٹھیک نماز پڑھائی
تو اس کا ثواب تمہیں ملے گا اور اگر غلطی کی تو بھی( تمہاری نماز کا) ثواب تم کو ملے گا اور غلطی کا وب$$ال ان
پر رہے گا۔
حدیث نمبر695 :
$ريُّ َ ، ع ْنُ ح َميِْ $د ب ِْن َعبِْ $د ال$رَّحْ َم ِن، ُفَ ، ح َّدثَنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، ح َّدثَنَاُّ
الز ْهِ $ قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :وقَا َل لَنَاُ :م َح َّم ُد ب ُْن يُوس َ
ضَ $ي هَّللا ُ َع ْن$هُ َوهَُ $و َمحْ ُ
ص$ورٌ ،فَقَ$$ا َلِ :إنَّ َ
ك ِإ َم$$ا ُم انَ ر ِان ب ِْن َعفَّ َارَ ، أنَّهُ َد َخ َل َعلَىُ ع ْث َم َ َع ْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ِديِّ ب ِْن ِخيَ ٍ
"الص$اَل ةُ َأحْ َسُ $ن َم$$ا يَ ْع َمُ $ل النَّاسُ ،فَِ$إ َذا َأحْ َسَ $ن
َّ صلِّي لَنَا ِإ َما ُم فِ ْتنَ ٍة َونَتَ َحَّ $رجُ ،فَقَ$$ا َل:
ك َما نَ َرىَ ،ويُ َ َعا َّم ٍةَ ،ونَ َز َل بِ َ
www.islamicurdubooks.com 529
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر696 :
ص $لَّى هَّللا ُ
$ك ، قَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ َّاحَ ، أنَّهُ َس ِ $م َعَ أنَ َ
س ب َْن َمالٍِ $ َأ
انَ ، ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌرَ ، ع ْنُ ش ْ $عبَةََ ع ْن بِي التَّي ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َأبَ َ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأِلبِي َذرٍّ " :ا ْس َم ْع َوَأ ِط ْع َولَ ْو لِ َحبَ ِش ٍّي َكَأ َّن َرْأ َسهُ َزبِيبَةٌ"$.
ہم سے محمد بن ابان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے غندر محمد بن جعفر $نے بیان کی$$ا ش$$عبہ س$$ے ،انہ$$وں نے ابوالتی$$اح
سے ،انہوں نے انس بن مالک سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$لم نے اب$وذر س$ے فرمایا( ح$اکم کی) س$ن اور
اطاعت کر۔ خواہ وہ ایک ایسا حبشی غالم ہی کیوں نہ ہو جس کا سر منقے کے برابر ہو۔
www.islamicurdubooks.com 530
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر697 :
ضَ $ي سَ ر ِ $رَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ ْتَ سِ $عي َد ب َْن ُجبَ ْيٍ $ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِم ، قَا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
صلَّى َأرْ بَ َعصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِع َشا َء ،ثُ َّم َجا َء فَ َ
صلَّى َرسُو ُل هَّللا ِ َ ت َخالَتِي َم ْي ُمونَةَ فَ َ هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َل" :بِ ُّ
ت فِي بَ ْي ِ
ص$لَّى َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم
ت ،ثُ َّم َ ص$لَّى َخ ْم َ
س َر َك َع$$ا ٍ ار ِه فَ َج َعلَنِي َع ْن يَ ِمينِِ $ه فَ َ ت ،ثُ َّم نَا َم ،ثُ َّم قَا َم فَ ِجْئ ُ
ت فَقُ ْم ُ
ت َع ْن يَ َس ِ َر َك َعا ٍ
ْت َغ ِطيطَهُ َأ ْو قَا َل َخ ِطيطَهُ ،ثُ َّم َخ َر َج ِإلَى ال َّ
صاَل ِة". نَا َم َحتَّى َس ِمع ُ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ میں نے س$$عید بن
جبیر سے سنا ،وہ ابن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے بتالیا کہ ایک رات میں اپنی خالہ ام
المؤمنین میمونہ رضی ہللا عنہا کے گھر پر رہ گیا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم عشاء کی نماز کے بعد جب ان کے
گھر تش$$ریف الئے ت$$و یہ$$اں چ$$ار رکعت نم$$از پ$$ڑھی۔ پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$و گ$$ئے پھ$$ر نم$$از( تہج$$د کے
لیے) آپ صلی ہللا علیہ وس$لم اٹھے( اور نم$از پڑھنے لگے) ت$و میں بھی اٹھ ک$ر آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم کی ب$ائیں
طرف کھڑا ہو گیا ،لیکن آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے مجھے اپنی داہنی طرف کر لیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پانچ
رکعت نماز پڑھی۔ پھر دو رکعت( سنت فجر) پڑھ کر سو گئے اور میں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے خ$$راٹے کی
آواز بھی سنی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم فجر کی نماز کے لیے برآمد ہوئے۔
صالَتُ ُه َما:
س ْد َ اب ِإ َذا قَا َم ال َّر ُج ُل عَنْ يَ َ
سا ِر اِإل َم ِام ،فَ َح َّولَهُ اِإل َما ُم ِإلَى يَ ِمينِ ِه لَ ْم تَ ْف ُ -58بَ ُ
باب :اگر کوئی شخص امام کے بائیں طرف کھڑا ہو اور امام اسے پھر دائیں طرف کر لے تو
دونوں میں سے کسی کی بھی نماز فاسد نہیں ہو گی
حدیث نمبر698 :
www.islamicurdubooks.com 531
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب ِإ َذا لَ ْم يَ ْن ِو اِإل َما ُم َأنْ يَُؤ َّم ثُ َّم َجا َء قَ ْو ٌم فََأ َّم ُه ْم:
-59بَ ُ
باب :نماز شروع کرتے وقت امامت کی نیت نہ ہو ،پھر کچھ لوگ آ جائیں اور وہ ان کی امامت
کرنے لگے ( تو کیا حکم ہے )
حدیث نمبر699 :
$رَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، عنِ$اب ِْن ُّوبَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َس ِعي ِد ب ِْن ُجبَ ْيٍ $َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ أي َ
ت َع ْن ت ُأ َ
ص$لِّي َم َع $هُ فَقُ ْم ُ ُص$لِّي ِم َن اللَّ ْيِ $
$ل ،فَقُ ْم ُ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ي َ
ت ِع ْن َد َخالَتِي فَقَا َم النَّبِ ُّي َ
س ، قَا َل" :بِ ُّ َعبَّا ٍ
ار ِه فََأ َخ َذ بِ َرْأ ِسي فََأقَا َمنِي َع ْن يَ ِمينِ ِه".
يَ َس ِ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے ایوب سختیانی س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے
عبدہللا بن سعید بن جبیر سے ،انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے ابن عباس رضی ہللا عنہم$ا س$ے کہ آپ نے بتالیا
www.islamicurdubooks.com 532
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ میں نے ایک دفعہ اپنی خالہ $میمونہ رضی ہللا عنہا کے گھر رات گذاری۔ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم رات میں
نم$$از پڑھنے کے ل$$یے کھ$$ڑے ہ$$وئے ت$$و میں بھی آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ نم$$از میں ش$$ریک ہ$$و گی$$ا۔
میں( غلطی سے) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا تھا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے م$$یرا س$$ر
پکڑ کے دائیں طرف کر دیا۔( تاکہ صحیح طور پر کھڑا ہو جاؤں)۔
اجةٌ فَ َخ َر َج فَ َ
صلَّى: اب ِإ َذا طَ َّو َل اِإل َما ُم َو َك َ
ان لِل َّر ُج ِل َح َ -60بَ ُ
باب :اگر امام لمبی سورۃ شروع کر دے اور کسی کو کام ہو وہ اکیلے نماز پڑھ کر چل دے تو یہ
کیسا ہے ؟
حدیث نمبر700 :
ُص$لِّي َمَ $ع النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ٍروَ ، ع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ" ، أ َّن ُم َع$$ا َذ ب َْن َجبٍَ $
$ل َكَ $
$ان ي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم يَرْ ِج ُع فَيَُؤ ُّم قَ ْو َمهُ".
َ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے عمرو بن دینار سے بیان کیا ،انہوں نے جابر بن عب$$دہللا
سے کہ معاذ بن جبل رضی ہللا عنہ ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے پھر واپس آ کر اپنی قوم کی
امامت کیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر701 :
ْتَ ج$ابِ َر ب َْن َعبِْ $د هَّللا ِ، ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ غ ْن َد ٌر ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ٍ
$رو ، قَ$ا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنِيُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صلَّى ْال ِع َشا َء فَقََ $رَأ بِْ $
$البَقَ َر ِة صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم يَرْ ِج ُع فَيَُؤ ُّم قَ ْو َمهُ ،فَ َ ان ُم َعا ُذ ب ُْن َجبَ ٍل يُ َ
صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ قَا َلَ " :ك َ
ار، ان ،فَتَّ ٌ
ان ،ثَاَل َ
ث ِمَ $ر ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،فَقَ$$ا َل :فَتَّ ٌ
ان ،فَتَّ ٌ ف ال َّر ُجلُ ،فَ َكَأ َّن ُم َعا ًذا تَنَا َو َل ِم ْنهُ فَبَلَ َغ النَّبِ َّ
ي َ فَا ْن َ
ص َر َ
َأ ْو قَا َل :فَاتِنًا ،فَاتِنًا ،فَاتِنًاَ ،وَأ َم َرهُ بِسُو َرتَي ِْن ِم ْن َأ ْو َس ِط ْال ُمفَص َِّل" ،قَا َل َع ْمرٌو :اَل َأحْ فَظُهُ َما.
www.islamicurdubooks.com 533
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
(دوسری سند) اور مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے غندر محمد بن جعفر نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم
سے شعبہ نے عمرو سے بیان کیا ،کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انصاری سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ معاذ بن جب$$ل
رضی ہللا عنہ ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ(فرض) نماز پڑھتے پھ$$ر واپس ج$$ا ک$$ر اپ$$نی ق$$وم کے لوگ$$وں
کو( وہی) نماز پڑھایا کرتے تھے۔ ایک بار عشاء میں انہوں نے سورۃ البق$$رہ ش$$روع کی۔( مقت$$دیوں میں س$$ے) ایک
شخص نماز توڑ کر چل دیا۔ معاذ رضی ہللا عنہ اس کو برا کہ$$نے لگے۔ یہ خ$$بر ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و
پہنچی(اس شخص نے جا کر معاذ کی شکایت کی) آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے معاذ کو فرمایا ت$$و بال میں ڈال$$نے واال
ہے ،بال میں ڈالنے واال ،بال میں ڈالنے واال تین بار فرمایا۔ یا یوں فرمایا کہ ت$$و فس$$ادی ہے ،فس$$ادی ،فس$$ادی۔ پھ$$ر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے معاذ کو حکم فرمایا کہ مفصل کے بیچ کی دو س$$ورتیں پڑھا ک$$رے۔ عم$$رو بن دین$$ار نے
کہا کہ مجھے یاد نہ رہیں( کہ کون سی سورتوں کا آپ نے نام لیا۔)
س ُجو ِد:
وع َوال ُّ يف اِإل َم ِام فِي ا ْلقِيَ ِام وَِإ ْت َم ِام ُّ
الر ُك ِ اب ت َْخفِ ِ
-61بَ ُ
باب :امام کو چاہئے کہ قیام ہلکا کرے ( مختصر سورتیں پڑھے ) اور رکوع اور سجود پورے
پورے ادا کرے
حدیث نمبر702 :
ْت قَ ْيسًا ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبُو َم ْسعُو ٍد، َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن يُونُ َ
س ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :س ِمع ُ
صاَل ِة ْال َغ َدا ِة ِم ْن َأجْ ِل فُاَل ٍن ِم َّما ي ُِطي ُل بِنَا ،فَ َما َرَأي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َأ َّن َر ُجاًل ،قَا َلَ :وهَّللا ِ يَا َرسُو َل هَّللا ِ ِإنِّي َأَلتََأ َّخ ُر َع ْن َ
ص$لَّى بِالنَّ ِ
اس ين فََ$أيُّ ُك ْم َم$$ا َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي َم ْو ِعظٍَ $ة َأ َشَّ $د َغ َ
ض$بًا ِم ْن$هُ يَ ْو َمِئ ٍذ ،ثُ َّم قَ$$ا َلِ" :إ َّن ِم ْن ُك ْم ُمنَفِّ ِر َ َ
يف َو ْال َكبِي َر َو َذا ْال َحا َج ِة"$. فَ ْليَتَ َج َّو ْز ،فَِإ َّن فِي ِه ُم ال َّ
ض ِع َ
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زہیر بن معاویہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اس$$ماعیل بن ابی خال$$د
نے بیان کیا ،کہا کہ میں نے قیس بن ابی ح$$ازم س$$ے س$$نا ،کہ$$ا کہ مجھے ابومس$$عود انص$$اری نے خ$$بر دی کہ ایک
شخص نے کہا کہ یا رسول ہللا! قسم ہللا کی میں صبح کی نماز میں فالں کی وجہ سے دیر میں جاتا ہوں ،کی$$ونکہ وہ
نم$$از ک$$و بہت لمب$$ا ک$$ر دیتے ہیں ،میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و نص$$یحت کے وقت اس دن س$$ے
www.islamicurdubooks.com 534
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
زیادہ( کبھی بھی) غضب ناک نہیں دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کچھ لوگ یہ چ$$اہتے ہیں
کہ( عوام کو عبادت سے یا دین سے) نفرت دال دیں ،خبردار تم میں لوگوں کو جو شخص بھی نماز پڑھائے تو ہلکی
پڑھائے۔ کیونکہ نمازیوں میں کمزور ،بوڑھے اور ضرورت والے سب ہی قسم کے لوگ ہوتے ہیں۔
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َأْل كَ ، ع ْنَ أبِي ِّ
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْعَ $ر ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
الس$قِي َم َو ْال َكبِ$$ي َرَ ،وِإ َذا َ
ص$لَّى يف َو َّ اس فَ ْليُ َخفِّ ْ
ف ،فَِ$إ َّن ِم ْنهُ ُم َّ
الضِ $ع َ ص$لَّى َأ َحُ $د ُك ْم لِلنَّ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلِ" :إ َذا َ
َ
َأ َح ُد ُك ْم لِنَ ْف ِس ِه فَ ْليُطَ ِّولْ َما َشا َء".
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابوالزناد سے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے
اعرج سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،جب ک$$وئی تم میں
سے لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے کیونکہ جماعت میں ض$$عیف بیم$$ار اور ب$$وڑھے( س$$ب ہی) ہ$$وتے ہیں،
لیکن اکیال پڑھے تو جس قدر جی چاہے طول دے سکتا ہے۔
www.islamicurdubooks.com 535
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر704 :
حدیث نمبر705 :
ْتَ ج$ابِ َر ب َْن َعبِْ $د هَّللا ِ س ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةُ ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َح ِ
$اربُ ب ُْن ِدثَ ٍ
$ار ، قَ$ا َلَ :سِ $مع ُ َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَ$ا ٍ
اض َحهُ َوَأ ْقبَ َل ِإلَى ُم َعا ٍذ فَقََ $$رَأ
ك نَ ِصلِّي ،فَتَ َر َ
ق ُم َعا ًذا يُ َ ي ، قَا َلَ :أ ْقبَ َل َر ُج ٌل بِنَ ِ
اض َحي ِْن َوقَ ْد َجنَ َح اللَّ ْيلُ ،فَ َوافَ َ ار َّ
ص ِ اَأْل ْن َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فَ َشَ $كا ِإلَ ْيِ $ه ق ال َّر ُج ُل َوبَلَ َغهُ َأ َّن ُم َعا ًذا نَ$$ا َل ِم ْن$هُ ،فََ$أتَى النَّبِ َّ
ي َ بِسُو َر ِة ْالبَقَ َر ِة َأ ْو النِّ َسا ِء ،فَا ْنطَلَ َ
ك ِّح ْ
اس َ $م َربِّ َ صلَّي َ
ْت بِ َس $ب ِ ار ،فَلَ ْواَل َ ت َأ ْو َأفَاتِ ٌن ثَاَل َ
ث ِم َر ٍ ان َأ ْن َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :يَا ُم َعا ُذَ ،أفَتَّ ٌ
ُم َعا ًذا ،فَقَا َل النَّبِ ُّي َ
يف َو ُذو ْال َحا َج ِة َأحْ ِسبُ هَ َذا فِي ْال َح ِدي ِ
ث"، ك ْال َكبِي ُر َوال َّ
ض ِع ُ ض َحاهَا َواللَّي ِْل ِإ َذا يَ ْغ َشى فَِإنَّهُ يُ َ
صلِّي َو َرا َء َ َوال َّش ْم ِ
س َو ُ
قَ ، و ِم ْس َع ٌرَ ، وال َّش ْيبَانِ ُّي ، قَا َلَ :ع ْمرٌوَ ، و ُعبَ ْيُ $د هَّللا ِ ب ُْن ِم ْق َسٍ $مَ ، وَأبُ$$و
قَا َل َأبُو َعبْد هَّللا َِ :وتَابَ َعهَُ س ِعي ُد ب ُْن َم ْسرُو ٍ
ب. الزبَي ِْرَ ، ع ْنَ جابِ ٍر قَ َرَأ ُم َعا ٌذ فِي ْال ِع َشا ِء بِ ْالبَقَ َر ِةَ ،وتَابَ َعهُ اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنُ م َح ِ
ار ٍ ُّ
www.islamicurdubooks.com 536
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محارب بن دث$$ار نے بی$$ان کی$$ا،
کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انصاری سے سنا ،آپ نے بتالیا کہ ایک شخص پانی اٹھانے واال دو اونٹ لیے ہ$$وئے
آیا ،رات تاریک ہو چکی تھی۔ اس نے معاذ رضی ہللا عنہ کو نماز پڑھاتے ہوئے پایا۔ اس لیے اپنے اونٹوں ک$$و بٹھ$$ا
کر( نماز میں شریک ہونے کے لیے) معاذ رضی ہللا عنہ کی طرف بڑھا۔ مع$$اذ رض$$ی ہللا عنہ نے نم$$از میں س$$ورۃ
البقرہ یا سورۃ نساء شروع کی۔ چنانچہ وہ شخص نیت توڑ کر چل دیا۔ پھر اسے معلوم ہوا کہ معاذ رضی ہللا عنہ نے
مجھ کو برا بھال کہا ہے۔ اس لیے وہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خ$$دمت میں حاض$ر $ہ$$وا اور مع$$اذ کی ش$$کایت
کی ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے فرمایا ،معاذ! کیا تم لوگوں ک$$و فتنہ میں ڈال$$تے ہ$$و۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے تین مرتبہ« ( فتان» یا«فاتن») فرمایا« :سبح اسم ربك ،والشمس وضحاها ،والليل إذا يغش$$ى»( س$$ورتیں) تم
نے کیوں نہ پڑھیں ،کیونکہ تمہارے پیچھے بوڑھے ،کمزور اور حاجت $مند نماز پڑھتے ہیں۔ شعبہ نے کہا کہ م$$یرا
خیال ہے کہ یہ آخری جملہ( کیونکہ تمہارے پیچھے الخ) حدیث میں داخل ہے۔ شعبہ کے ساتھ اس کی مت$$ابعت س$$عید
بن مسروق ،مسعر اور شیبانی نے کی ہے اور عمرو بن دینار ،عبیدہللا بن مقسم اور ابوالزبیر نے بھی اس حدیث ک$$و
جابر کے واسطہ سے بیان کیا ہے کہ معاذ نے عشاء میں سورۃ البقرہ $پڑھی تھی اور شعبہ کے س$$اتھ اس روایت کی
متابعت اعمش نے محارب کے واسطہ سے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 537
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاْ ال َولِي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثِ ٍ
يرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن
الص$اَل ِة ُأ ِريُ $د َأ ْن ُأطَ ِّ
$و َل ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$ا َلِ" :إنِّي َأَلقُ$و ُم فِي َّ َأبِي قَتَا َدةََ ، ع ْن َأبِي ِهَ أبِي قَتَا َدةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ق َعلَى ُأ ِّم ِه" ،تَابَ َعهُ بِ ْش ُر ب ُْن بَ ْك ٍرَ ، واب ُْن ْال ُمبَ$$ا َر ِك،
صاَل تِي َك َرا ِهيَةَ َأ ْن َأ ُش َّ صبِ ِّي فََأتَ َج َّو ُز فِي َ
فِيهَا ،فََأ ْس َم ُع بُ َكا َء ال َّ
َ وبَقِيَّةَُ ، ع ْن اَأْل ْو َزا ِع ِّي.
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے ام$$ام عب$$دالرحمٰ ن بن
ٰ ہم سے ابراہیم بن
یحیی بن ابی کثیر سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپ$$نے ب$$اپ ابوقت$$ادہ
ٰ عمرو اوزاعی نے
حارث بن ربعی سے ،انہوں نے نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ میں
نماز دیر تک پڑھنے کے ارادہ سے کھڑا ہوتا ہوں۔ لیکن کسی بچے کے رونے کی آواز سن ک$$ر نم$$از ک$$و ہلکی ک$$ر
دیتا ہوں ،کیونکہ اس کی ماں کو( جو نماز میں شریک ہو گی) تکلیف میں ڈالنا ب$را س$مجھتا ہ$وں۔ ولی$د بن مس$$لم کے
ساتھ اس روایت کی متابعت بشر بن بکر ،بقیہ بن ولید اور ابن مبارک نے اوزاعی کے واسطہ سے کی ہے۔
حدیث نمبر708 :
www.islamicurdubooks.com 538
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہللا علیہ وسلم کا یہ حال تھا کہ اگر آپ صلی ہللا علیہ وسلم بچے کے رونے کی آواز سن لیتے ت$$و اس خی$$ال س$$ے کہ
اس کی ماں کہیں پریشانی میں نہ مبتال ہو جائے نماز مختصر کر دیتے۔
حدیث نمبر709 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ س ِعي ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، أ َّنَ أنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك َح َّدثَهُ،
صاَل ِة َوَأنَا ُأ ِري ُد ِإطَالَتَهَا ،فََأ ْس َم ُع بُ َكا َء َّ
الص$$بِ ِّي فََ$$أتَ َج َّو ُز فِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إنِّي َأَل ْد ُخ ُل فِي ال َّي َ َأ َّن النَّبِ َّ
صاَل تِي ِم َّما َأ ْعلَ ُم ِم ْن ِش َّد ِة َوجْ ِد ُأ ِّم ِه ِم ْن بُ َكاِئ ِه". َ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم س$$ے یزید بن زریع نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے س$$عید بن ابی
عروبہ نے بیان کیا۔ کہا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کی$$ا کہ انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ نے ان س$$ے بی$$ان کی$$ا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میں نماز شروع کر دیتا ہوں۔ ارادہ یہ ہوتا ہے کہ نماز طویل ک$$روں ،لیکن بچے
کے رونے کی آواز سن کر مختصر کر دیتا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ ماں کے دل پ$$ر بچے کے رونے س$$ے
کیسی چوٹ پڑتی ہے۔
حدیث نمبر710 :
ص $لَّى
$كَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي َع ِديٍّ َ ، ع ْنَ س ِعيدَ ، ع ْن قَتَا َدةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
س ب ِْن َمالٍِ $ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
صاَل ِة فَُأ ِري ُد ِإطَالَتَهَا ،فََأ ْس َم ُع بُ َكا َء ال َّ
صبِ ِّي فََأتَ َج َّو ُز ِم َّما َأ ْعلَ ُم ِم ْن ِش َّ $د ِة َوجْ ِ $د هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إنِّي َأَل ْد ُخ ُل فِي ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِم ْثلَهُ.
انَ ، ح َّدثَنَا قَتَا َدةَُ ، ح َّدثَنَاَ أنَسٌ َ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ ُأ ِّم ِه ِم ْن بُ َكاِئ ِه"َ ،وقَا َلُ مو َسىَ : ح َّدثَنَاَ أبَ ُ
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں محمد بن ابراہیم بن ع$دی نے س$عید بن ابی ع$روبہ کے واس$طہ س$ے
خبر دی ،انہوں نے قتادہ سے ،انہوں نے انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم
سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ میں نم$$از کی نیت بان$$دھتا ہ$$وں ،ارادہ یہ ہوت$$ا ہے کہ نم$$از ک$$و طویل
www.islamicurdubooks.com 539
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کروں گا ،لیکن بچے کے رونے کی آواز سن کر مختصر کر دیتا ہوں کیونکہ میں اس درد کو سمجھتا ہوں جو بچے
موسی بن اسماعیل نے کہا ہم سے ابان بن یزید نے بیان کیا ،کہا ہم
ٰ کے رونے کی وجہ سے ماں کو ہو جاتا ہے۔ اور
سے قتادہ نے ،کہا ہم سے انس نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی۔
$ار، $ان ، قَ $ااَل َ :حَّ $دثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍ $دَ ، ع ْنَ أي َ
ُّوبَ ، ع ْنَ ع ْمِ $
$رو ب ِْن ِدينٍَ $ بَ ، وَأبُ$$و النُّ ْع َمِ $ َحَّ $دثَنَاُ س $لَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َح$$رْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،ثُ َّم يَْأتِي قَ ْو َمهُ فَيُ َ
صلِّي بِ ِه ْم". صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ ان ُم َع ٌ
اذ يُ َ َع ْنَ جابِ ِر ،قَا َلَ " :ك َ
ہم سے سلیمان بن حرب اور ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س$$ے حم$$اد بن زید نے بی$$ان
کیا ،انہوں نے ایوب س$ختیانی س$ے ،انہ$وں نے عم$رو بن دین$ار س$ے ،انہ$وں نے ج$ابر رض$ی ہللا عنہ س$ے فرمایا
کہ معاذ رضی ہللا عنہ ،نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے پھر واپس آ کر اپنی قوم کو نماز پڑھاتے
تھے۔
اس تَ ْكبِ َ
ير اِإل َم ِام: اب َمنْ َأ ْ
س َم َع النَّ َ -67بَ ُ
باب :باب اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے
حدیث نمبر712 :
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َدا ُو َد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اَأْل ْس َو ِدَ ، ع ْنَ عاِئ َشةَ َر ِ
ضَ $ي
ات فِي ِه َأتَ$اهُ بِاَل ٌل يُو ِذنُ$هُ بِ َّ
الص$اَل ِة ،فَقَ$$ا َل: ضهُ الَّ ِذي َم َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم َر َ
ض النَّبِ ُّي َ ت" :لَ َّما َم ِر َ هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ك يَ ْب ِكي فَاَل يَ ْقِ $د ُر َعلَى ْالقَِ $را َء ِة ،فَقَ$$ا َلُ :م $رُوا َأبَ$$ا تِ :إ َّن َأبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل َأ ِس ٌ
يف ِإ ْن يَقُ ْم َمقَا َم َ صلِّ ،قُ ْل ُ
ُمرُوا َأبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلَّى َو َخ َر َج ُف ُمرُوا َأبَا بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
صلِّ ،فَ َ احبُ يُوس َ تِ :م ْثلَهُ ،فَقَا َل :فِي الثَّالِثَ ِة َأ ِو الرَّابِ َع ِة ِإنَّ ُك َّن َ
ص َو ِ صلِّ ،فَقُ ْل ُ
بَ ْك ٍر فَ ْليُ َ
www.islamicurdubooks.com 540
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 541
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر713 :
شَ ، ع ْنِ إ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ِن اَأْل ْسَ $و ِدَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
ت: اويَةََ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ُم َع ِ
ت: اس ،فَقُ ْل ُ صاَل ِة ،فَقَا َلُ :مرُوا َأبَا بَ ْك ٍر َأ ْن ي َ
ُص $لِّ َي بِالنَّ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َجا َء بِاَل ٌل يُو ِذنُهُ بِال َّ
"لَ َّما ثَقُ َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ُع َمَ $ر ،فَقَ$$ا َلُ :م $رُوا َأبَ$$ا
اس فَلَ ْو َأ َم$$رْ َ يف َوِإنَّهُ َمتَى َما يَقُ ْم َمقَا َم َ
ك اَل يُ ْس ِم ُع النَّ َ يَا َرسُو َل هَّللا ِِ ،إ َّن َأبَا بَ ْك ٍر َر ُج ٌل َأ ِس ٌ
$ر َر ُجٌ $ل َأ ِسٌ $
يف َوِإنَّهُ َمتَى يَقُ ْم َمقَا َمَ $
ك اَل ي ُْسِ $م ُع النَّ َ
اس فَلَ$ْ $و صةَ :قُولِي لَ$هُ ِإ َّن َأبَ$$ا بَ ْكٍ $ اس ،فَقُ ْل ُ
ت لِ َح ْف َ صلِّي بِالنَّ ِ
بَ ْك ٍر يُ َ
اس ،فَلَ َّما َد َخَ $ل فِي َّ
الص$اَل ِة َو َجَ $د $ر َأ ْن ي َ
ُص$لِّ َي بِالنَّ ِ ف ُم $رُوا َأبَ$$ا بَ ْكٍ $
ُوسَ $
احبُ ي ُ ت ُع َم َر ،قَا َلِ :إنَّ ُك َّن َأَل ْنتُ َّن َ
صَ $و ِ َأ َمرْ َ
ض َحتَّى َد َخَ $ل ان فِي اَأْلرْ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم فِي نَ ْف ِسِ $ه ِخفَّةً ،فَقَ$$ا َم يُهَ$$ا َدى بَي َْن َر ُجلَي ِْن َو ِرجْ اَل هُ يَ ُخطَّ َِرسُو ُل هَّللا ِ َ
ب َأبُو بَ ْك ٍر يَتََأ َّخ ُر فََأ ْو َمَأ ِإلَ ْي ِه َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،فَ َج$$ا َء َر ُس$و ُل ْال َمس ِْج َد ،فَلَ َّما َس ِم َع َأبُو بَ ْك ٍر ِح َّسهُ َذهَ َ
ص$لَّى هَّللا ُ
$ان َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ان َأبُو بَ ْك ٍر ي َ
ُص$لِّي قَاِئ ًم$$ا َو َكَ $ ار َأبِي بَ ْك ٍر ،فَ َك َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َحتَّى َجلَ َ
س َع ْن يَ َس ِ هَّللا ِ َ
ص$اَل ِة َأبِي بَ ْكٍ $
$ر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوالنَّاسُ ُم ْقتَُ $د َ
ون بِ َ ُول هَّللا ِ َ صلِّي قَا ِعدًا يَ ْقتَ ِدي َأبُو بَ ْك ٍر بِ َ
صاَل ِة َرس ِ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ".َر ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابومعاویہ محمد بن حازم نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے اعمش
کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے ابراہیم نخعی سے ،انہوں نے اسود سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے۔
آپ نے بتالیا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لمزیادہ بیم$$ار ہ$$و گ$$ئے تھے ت$$و بالل رض$$ی ہللا عنہ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کو نماز کی خبر دینے آئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر سے نماز پڑھانے کے لیے کہ$$و۔ میں
نے کہ$$ا کہ یا رس$$ول ہللا! اب$$وبکر ایک ن$$رم دل آدمی ہیں اور جب بھی وہ آپ کی جگہ کھ$$ڑے ہ$$وں گے لوگ$$وں
کو( شدت گریہ کی وجہ سے) آواز نہیں سنا سکیں گے۔ اس لیے اگر عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ$$تے ت$$و بہ$$تر تھ$$ا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابوبکر سے نماز پڑھانے کے ل$$یے کہ$$و۔ پھ$$ر میں نے حفص$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا
سے کہا کہ تم کہو کہ ابوبکر نرم دل آدمی ہیں اور اگر آپ کی جگہ کھڑے ہوئے ت$$و لوگ$$وں ک$$و اپ$نی آواز نہیں س$نا
سکیں گے۔ اس لیے اگر عمر سے کہیں تو بہتر ہو گا۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ ص$$واحب
یوسف سے کم نہیں ہو۔ ابوبکر سے کہ$$و کہ نم$$از پڑھائیں۔ جب اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ نم$$از پڑھانے لگے ت$$و ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اپنے مرض میں کچھ ہلکا پن محسوس فرمایا اور دو آدمیوں کا سہارا لے کر کھڑے ہو
www.islamicurdubooks.com 542
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاؤں زمین پر نشان کر رہے تھے۔ اس طرح چل کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم مسجد
میں داخل ہوئے۔ جب ابوبکر نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی آہٹ پائی تو پیچھے ہٹنے لگے اس لیے رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم نے اشارہ سے روکا پھر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ابوبکر رضی ہللا عنہ کے بائیں طرف بیٹھ گئے
تو ابوبکر کھڑے ہ$$و ک$$ر نم$$از پ$$ڑھ رہے تھے۔ اور رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم بیٹھ ک$$ر۔ اب$$وبکر رض$$ی ہللا عنہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء کر رہے تھے اور لوگ ابوبکر رضی ہللا عنہ کی اقتداء۔
www.islamicurdubooks.com 543
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر715 :
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن ِإ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَ$$ا َلَ :
ص$لَّى النَّبِ ُّي
صلَّى َر ْك َعتَي ِْن ،ثُ َّم َسلَّ َم ،ثُ َّم َس َج َد َسجْ َدتَي ِْن". صلَّي َ
ْت َر ْك َعتَي ِْن فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُّ
الظ ْه َر َر ْك َعتَي ِْن ،فَقِي َلَ " : َ
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے سعد بن ابراہیم سے بیان کیا ،وہ ابوس$$لمہ بن
عب$$دالرحمٰ ن س$$ے ،وہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،آپ نے بتالیا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے( ایک
مرتبہ) ظہر کی صرف دو ہی رکعتیں پڑھیں( اور بھول سے سالم پھ$$یر دیا) پھ$$ر کہ$$ا گی$$ا کہ آپ نے ص$$رف دو ہی
رکعتیں پڑھی ہیں۔ پس آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دو رکعتیں اور پڑھیں پھر سالم پھیرا۔ پھر دو سجدے کئے۔
حدیث نمبر716 :
سَ ، ع ْنِ ه َشِ $ام ب ِْن ُع$$رْ َوةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَُ أ ِّم ْال ُمْ $ؤ ِمنِ َ
ينَ" ،أ َّن ك ب ُْن َأنَ ٍ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ مالُِ $
www.islamicurdubooks.com 544
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے امام مالک بن انس نے ہشام بن عروہ سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں
نے اپنے باپ سے ،انہوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہ$$ا س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
مرض الوفات میں فرمایا کہ ابوبکر سے لوگوں کو نماز پڑھانے کے لیے کہو۔ عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا کہ$$تی ہیں کہ
میں نے عرض کی کہ ابوبکر اگر آپ کی جگہ کھ$ڑے ہ$وئے ت$و رونے کی وجہ س$ے لوگ$وں ک$$و اپ$نی آواز نہ س$نا
سکیں گے۔ اس لیے آپ عمر رضی ہللا عنہ سے فرمائیے کہ وہ نماز پڑھائیں۔ آپ نے پھر فرمایا کہ نہیں اب$$وبکر ہی
سے نماز پڑھانے کے لیے کہو۔ عائشہ رضی ہللا عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے حفصہ رضی ہللا عنہا س$$ے کہ$$ا کہ
تم بھی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے عرض کرو کہ اگر ابوبکر آپ کی جگہ کھڑے ہوئے تو آپ ک$$و یاد ک$$ر
کے گریہ و زاری کی وجہ سے لوگوں کو قرآن نہ سنا س$$کیں گے۔ اس ل$$یے عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ$$ئے کہ وہ
نماز پڑھائیں۔ حفصہ رضی ہللا عنہا نے بھی کہہ دیا۔ اس پر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ بس چپ رہ$$و،
تم لوگ صواحب یوسف سے کسی طرح کم نہیں ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔ بع$د میں حفص$ہ رض$ی ہللا
عنہا نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہا۔ بھال مجھ کو تم سے کہیں بھالئی ہونی ہے۔
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ِه َشا ُم ب ُْن َع ْب ِد ْال َملِ ِك ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ ع ْم $رُو ب ُْن ُمَّ $رةَ ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْتَ س$الِ َم ب َْن
صفُوفَ ُك ْم َأ ْو لَيُ َخ$$الِفَ َّن
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :لَتُ َس ُّو َّن ُ
ير ، يَقُولُ :قَا َل النَّبِ ُّي َ َأبِي ْال َج ْع ِد ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْت النُّ ْع َم َ
ان ب َْن بَ ِش ٍ
هَّللا ُ بَي َْن ُوجُو ِه ُك ْم".
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھ
سے عمرو بن مرہ نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے س$$الم بن ابوالجع$$د س$$ے س$$نا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے
نعمان بن بشیر رضی ہللا عنہ سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ نماز میں اپنی صفوں کو برابر کر
تعالی تمہارا منہ الٹ دے گا۔
ٰ لو ،نہیں تو ہللا
www.islamicurdubooks.com 545
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر718 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$$ا َل: سَ ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ يزَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
ثَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ َح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
ار ِ
وف فَِإنِّي َأ َرا ُك ْم َخ ْل َ
ف ظَه ِْري". "َأقِي ُموا الصُّ فُ َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$ے عب$$دالوارث نے عب$$دالعزیز بن ص$$ہیب س$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے انس
رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ صفیں سیدھی کر لو۔ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے
سے دیکھ رہا ہوں۔
الصفُ ِ
وف: س ِويَ ِة ُّ اب ِإ ْقبَا ِل اِإل َم ِام َعلَى النَّا ِ
س ِع ْن َد تَ ْ -72بَ ُ
باب :صفیں برابر کرتے وقت امام کا لوگوں کی طرف منہ کرنا
حدیث نمبر719 :
$رو ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ زاِئ َدةُ ب ُْن قُ َدا َم $ةَ ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ ح َميٌْ $د َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد اب ُْن َأبِي َر َج$ا ٍء ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ م َع ِ
اويَ$ةُ ب ُْن َع ْم ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم بِ َوجْ ِهِ $ه ،فَقَ$ا َلَ" :أقِي ُم$وا
صاَل ةُ فََأ ْقبَ َل َعلَ ْينَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ الطَّ ِوي ُلَ ، ح َّدثَنَاَ أنَسٌ ، قَا َلُ :أقِي َم ِ
ت ال َّ
صفُوفَ ُك ْم َوتَ َراصُّ وا فَِإنِّي َأ َرا ُك ْم ِم ْن َو َرا ِء ظَه ِْري". ُ
ہم سے احمد بن ابی رجاء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم
سے زائدہ بن قدامہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حمید طویل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے انس بن مالک رض$$ی ہللا عنہ
نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ نماز کے لیے تکبیر کہی گ$ئی ت$و رس$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$لم نے اپن$ا منہ ہم$$اری
طرف کیا اور فرمایا کہ اپنی صفیں برابر کر لو اور مل کر کھڑے ہو جاؤ۔ میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھے سے بھی
دیکھتا رہتا ہوں۔
www.islamicurdubooks.com 546
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه اص ٍمَ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنُ س َم ٍّيَ ، ع ْنَ أبِي َ
ص$الِ ٍ َح َّدثَنَاَ أبُو َع ِ
ون َو ْالهَ ِد ُم.
ُون َو ْال َم ْبطُ ُ
طع ُق َو ْال َم ْ
َو َسلَّ َم" :ال ُّشهَ َدا ُء ْال َغ ِر ُ
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے امام مالک کے واسطہ سے بیان کیا ،انہوں نے سمی سے ،انہوں نے ابوصالح
ذکوان سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ڈوبنے والے ،پیٹ
کی بیماری میں مرنے والے ،طاعون میں مرنے والے اور دب کر مرنے والے شہید ہیں۔
حدیث نمبر721 :
ْح َأَلتَ ْوهُ َما َولَ ْو َح ْب ًواَ ،ولَ$ْ $و يَ ْعلَ ُمَ $
$ون ْ ير اَل ْستَبَقُواَ ،ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
ون َما فِي ال َعتَ َم ِة َوالصُّ ب ِ ون َما فِي التَّه ِْج ِ َوقَا َلَ :ولَ ْو يَ ْعلَ ُم َ
َما فِي الصَّفِّ ْال ُمقَ َّد ِم اَل ْستَهَ ُموا"$.
فرمایا کہ اگر لوگ جان لیں جو ثواب نماز کے لیے جلدی آنے میں ہے تو ایک دوس$$رے س$$ے آگے ب$$ڑھیں اور اگ$$ر
عشاء اور صبح کی نماز کے ثواب کو جان لیں تو اس کے لیے ضرور آئیں۔ خواہ س$$رین کے ب$$ل آن$$ا پ$$ڑے اور اگ$$ر
پہلی صف کے ثواب کو جان لیں تو اس کے لیے قرعہ اندازی کریں۔
اق ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ م ْع َم ٌرَ ، ع ْن هَ َّم ِامَ ، ع ْنَ أبِي هُ َريَْ $$رةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ال َّر َّز ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أنَّهُ قَا َلِ" :إنَّ َما ُج ِع َل اِإْل َما ُم لِيُْؤ تَ َّم بِ ِه فَاَل تَ ْختَلِفُواَ $علَ ْي ِه ،فَِإ َذا َر َكَ $ع فَ$$ارْ َكعُواَ ،وِإ َذا قَ$$ا َلَ :سِ $م َع َ
www.islamicurdubooks.com 547
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر723 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،قَ$$ا َلَ :
"سُّ $ووا َح َّدثَنَاَ أبُ$$و ْال َولِي ِد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْن قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ
سَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صاَل ِة". صفُوفَ ُك ْم فَِإ َّن تَس ِْويَةَ الصُّ فُ ِ
وف ِم ْن ِإقَا َم ِة ال َّ ُ
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو ش$$عبہ نے قت$$ادہ کے واس$$طہ س$$ے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے
انس رضی ہللا عنہ سے کہنبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ص$فیں براب$$ر رکھ$و کی$ونکہ ص$$فوں ک$ا براب$ر
رکھنا نماز کے قائم کرنے میں داخل ہے۔
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن َأ َس ٍد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاْ الفَضْ ُل ب ُْن ُمو َسى ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ س ِ $عي ُد ب ُْن ُعبَ ْيٍ $د الطَّاِئ ُّيَ ، ع ْن ب َُش $ي ِْر ب ِْن يَ َس ٍ $
ار
ص$لَّى هَّللا ُ
ت َر ُس$و َل هَّللا ِ َ س ب ِْن َمالِ ٍكَ أنَّهُ قَ ِد َم ْال َم ِدينَةَ ،فَقِي َل لَهَُ " :ما َأ ْن َك$$رْ َ
ت ِمنَّا ُم ْنُ $ذ يَ$ْ $و ِم َع ِهْ $د َ اريِّ َ ، ع ْنَ أنَ ِ
ص ِاَأْل ْن َ
www.islamicurdubooks.com 548
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وف"َ ،وقَا َلُ ع ْقبَةُ ب ُْن ُعبَ ْيٍ $دَ ، ع ْن ب َُش$ي ِْر ب ِْن يَ َسٍ $
ار قَِ $د َم ت َش ْيًئاِ ،إاَّل َأنَّ ُك ْم اَل تُقِي ُم َ
ون الصُّ فُ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ :ما َأ ْن َكرْ ُ
َعلَ ْينَا َأنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك ْال َم ِدينَةَ بِهَ َذا.
موسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا ہم س$$ے س$$عید
ٰ ہم سے معاذ بن اسد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے فضل بن
بن عبی$$د ط$$ائی نے بی$$ان کی$$ا بش$$یر بن یس$$ار انص$$اری س$$ے ،انہ$$وں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ جب
وہ( بصرہ سے) مدینہ آئے ،تو آپ سے پوچھا گیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے عہ$د مب$$ارک اور ہم$$ارے اس
دور میں آپ نے کیا فرق پایا۔ فرمایا کہ اور تو کوئی ب$ات نہیں ص$رف ل$وگ ص$فیں براب$ر نہیں ک$رتے۔ اور عقبہ بن
عبید نے بشیر بن یسار سے یوں روایت کیا کہ انس رضی ہللا عنہ ہمارے پاس م$$دینہ تش$$ریف الئے۔ پھ$$ر یہی ح$$دیث
بیان کی۔
حدیث نمبر725 :
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ" :أقِي ُم$$واسَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َخالِ ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ زهَ ْي ٌرَ ، ع ْنُ ح َم ْي ٍدَ ، ع ْنَ أنَ ِ
احبِ ِه َوقَ َد َمهُ بِقَ َد ِم ِه".
ص ِب َ ان َأ َح ُدنَا ي ُْل ِز ُ
ق َم ْن ِكبَهُ بِ َم ْن ِك ِ صفُوفَ ُك ْم فَِإنِّي َأ َرا ُك ْم ِم ْن َو َرا ِء ظَه ِْريَ ،و َك َ
ُ
ہم سے عمرو بن خالد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زہیر بن معاویہ نے حمید سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے انس رض$$ی ہللا
عنہ سے ،انہوں نے نبی اکرم صلی ہللا علیہ وسلم سے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا ،ص$$فیں براب$$ر ک$$ر ل$$و۔
www.islamicurdubooks.com 549
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں اور ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ( صف میں) اپنا کن$$دھا اپ$$نے
ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم( پاؤں) اس کے قدم( پاؤں) سے مال دیتا تھا۔
سَ ،ع ِن اب ِْن $$ولَى اب ِْن َعبَّا ٍ بَ م ْ$$ارَ ، ع ْنُ كَ $$ر ْي ٍ
$$رو ب ِْن ِدينَ ٍ َحَّ $$دثَنَا قُتَ ْيبَ$$ةُ ب ُْن َسِ $$عي ٍد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ دا ُو ُدَ ، ع ْنَ ع ْم ِ
ار ِه فََأ َخ َذ َر ُس$$و ُل هَّللا ِ
ت َع ْن يَ َس ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َذ َ
ات لَ ْيلَ ٍة ،فَقُ ْم ُ ْت َم َع النَّبِ ِّي َصلَّي ُ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " : َّاس َر َِعب ٍ
ضْأ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ َرْأ ِسي ِم ْن َو َراِئي فَ َج َعلَنِي َع ْن يَ ِمينِ ِه فَ َ
صلَّى َو َرقَ َد ،فَ َجا َءهُ ْال ُمَؤ ِّذ ُن فَقَا َم َو َ
صلَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے داؤد بن عبدالرحمٰ ن نے عمرو بن دینار سے بیان کیا ،انہوں نے ابن
عباس رضی ہللا عنہما کے غالم کریب سے انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،،آپ نے بتالیا کہ ایک
رات میں نے نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لمکے س$$اتھ( آپ کے گھ$$ر میں تہج$$د کی) نم$$از پ$$ڑھی۔ میں آپ کے ب$$ائیں
طرف کھڑا ہو گیا۔ اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پیچھے سے میرا سر پکڑ ک$$ر مجھے اپ$$نے دائیں ط$$رف ک$$ر
دیا۔ پھر نماز پڑھی اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم سو گئے جب مؤذن( نماز کی اطالع دینے) آیا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نماز پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے اور وضو نہیں کیا۔
صفًّا:
اب ا ْل َم ْرَأةُ َو ْح َد َها تَ ُكونُ َ
-78بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ عورت اکیلی ایک صف کا حکم رکھتی ہے
www.islamicurdubooks.com 550
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر727 :
اب َم ْي َمنَ ِة ا ْل َم ْ
س ِج ِد َواِإل َم ِام: -79بَ ُ
باب :مسجد اور امام کی داہنی جانب کا بیان
حدیث نمبر728 :
www.islamicurdubooks.com 551
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :جب امام اور مقتدیوں کے درمیان کوئی دیوار حائل ہو یا پردہ ہو ( تو کچھ قباحت نہیں )
ق َأ ْو ِجَ $دا ٌر ك َوبَ ْينَهُ نَ ْهرٌَ ،وقَا َل َأبُو ِمجْ لَ ٍز :يَْأتَ ُّم بِاِإْل َم ِام َوِإ ْن َك َ
ان بَ ْينَهُ َما طَ ِري ٌ $ َوقَا َل ْال َح َس ُن :اَل بَْأ َ
س َأ ْن تُ َ
صلِّ َي َوبَ ْينَ َ$
ِإ َذا َس ِم َع تَ ْكبِي َر اِإْل َم ِام.
اور امام حسن بصری نے فرمایا کہ اگر امام کے اور تمہارے درمیان نہر ہو جب بھی نماز پڑھنے میں ک$$وئی ح$$رج
نہیں اور ابومجلز تابعی نے فرمایا کہ اگر امام اور مقتدی کے درمیان کوئی راستہ یا دیوار حائ$$ل ہ$$و جب بھی اقت$$داء
کر سکتا ہے بشرطیکہ امام کی تکبیر سن سکتا ہو۔
حدیث نمبر729 :
اريِّ َ ، ع ْنَ ع ْمَ $رةََ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ ، قَ$$الَ ْ
تَ " :كَ $
$ان َحَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبَ $دةَُ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َسِ $عي ٍد اَأْل ْن َ
صِ $
ص النَّبِ ِّيص$يرٌ ،فََ $رَأى النَّاسُ َشْ $خ َ صلِّي ِم َن اللَّي ِْل فِي حُجْ َرتِ ِه َو ِج َدا ُر ْالحُجَْ $ر ِة قَ ِصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َ
َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ك ،فَقَ$$ا َم اللَّ ْيلَ$ةَ الثَّانِيَ$ةَ فَقَ$$ا َم َم َع $هُ ُأنَ$$اسٌ ص$اَل تِ ِه فََأ ْ
ص$بَحُوا فَتَ َحَّ $دثُوا بَِ $ذلِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َم ُأنَاسٌ يُ َ
صلُّ َ
ون بِ َ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فَلَ ْم
س َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ك َجلَ َ ك لَ ْيلَتَي ِْن َأ ْو ثَاَل ثًا َحتَّى ِإ َذا َك َ
ان بَ ْعَ $د َذلَِ $ صنَعُوا َذلِ َ صاَل تِ ِهَ ،ون بِ َ صلُّ َ
يُ َ
صاَل ةُ اللَّي ِْل". يت َأ ْن تُ ْكتَ َ
ب َعلَ ْي ُك ْم َ ك النَّاسُ فَقَا َلِ :إنِّي َخ ِش ُ يَ ْخرُجْ فَلَ َّما َأصْ بَ َح َذ َك َر َذلِ َ
$یی بن س$$عید انص$$اری کے واس$$طہ
ہم سے محمد بن سالم بیکندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبدہ بن س$$لیمان نے یحٰ $
سے بیان کیا ،انہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا س$$ے ،آپ نے بتالیا کہ رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم رات میں اپنے حجرہ $کے اندر(تہجد کی) نماز پڑھتے تھے۔ حج$$رے کی دیواریں پس$$ت تھیں
اس لیے لوگوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھ لی$$ا اور کچھ ل$$وگ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی اقت$$داء میں
نماز کے لیے کھڑے ہ$و گ$ئے۔ ص$بح کے وقت لوگ$وں نے اس ک$ا ذک$ر دوس$روں س$ے کی$ا۔ پھ$ر جب دوس$ری رات
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہوئے ت$$و کچھ ل$$وگ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی اقت$$داء میں اس رات بھی کھ$$ڑے ہ$$و
گئے۔ یہ صورت دو یا تین رات تک رہی۔ اس کے بعد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھ رہے اور نماز کے مقام پ$$ر
تشریف نہیں الئے۔ پھر صبح کے وقت لوگوں نے اس کا ذکر کیا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ میں ڈرا
کہ کہیں رات کی نماز( تہجد) تم پر فرض نہ ہو جائے۔( اس خیال سے میں نے یہاں کا آنا ناغہ کر دیا)۔
www.islamicurdubooks.com 552
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر731 :
ضِ $رَ ، ع ْن ب ُْسِ $ر َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اَأْل ْعلَى ب ُْن َح َّما ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ُع ْقبَةََ ، ع ْنَ سالِ ٍم َأبِي النَّ ْ
ْت َأنَّهُ قَ$$ا َلِ :م ْن تَ" ، أ ّن َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم اتَّ َخَ $ذ حُجَْ $رةً ،قَ$$ا َلَ :ح ِس$ب ُ ب ِْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن ثَ$$ابِ ٍ
صاَل تِ ِه نَاسٌ ِم ْن َأ ْ
صَ $حابِ ِه ،فَلَ َّما َعلِ َم بِ ِه ْم َج َعَ $ل يَ ْق ُعُ $د فَ َخَ $ر َج ِإلَ ْي ِه ْم، صلَّى بِ َ
صلَّى فِيهَا لَيَالِ َي فَ َ
ان فَ َ
ض َير فِي َر َم َ
ص ٍَح ِ
صاَل ةُ ْال َم$رْ ِء فِي بَ ْيتِِ $ه
صاَل ِة َ صلُّوا َأيُّهَا النَّاسُ فِي بُيُوتِ ُك ْم ،فَِإ َّن َأ ْف َ
ض َل ال َّ صنِي ِع ُك ْم فَ َ ت الَّ ِذي َرَأي ُ
ْت ِم ْن َ فَقَا َل :قَ ْد َع َر ْف ُ
ْتَ أبَ$$ا النَّ ْ
ضِ $رَ ، ع ْن ب ُْسٍ $رَ ، ع ْنَ ز ْيٍ $دَ ، ع ِن النَّبِ ِّي ِإاَّل ْال َم ْكتُوبَةَ" ،قَا َلَ عفَّ ُ
انَ : ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ح َّدثَنَاُ مو َسىَ ، سِ $مع ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َ
www.islamicurdubooks.com 553
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 554
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وسلم بیٹھے ہوئے تھے ،اس لیے ہم نے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے بیٹھ کر نماز پ$$ڑھی۔ پھ$$ر س$$الم کے
بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ اس ل$$یے جب وہ کھ$$ڑے ہ$$و
کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر پڑھو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ س$$ر اٹھ$$ائے
تو تم بھی اٹھ$$اؤ اور جب وہ س$$جدہ ک$$رے ت$$و تم بھی ک$$رو اور جب وہ« س$$مع هللا لمن حم$$ده» کہے ت$$و تم« ربن$$ا ول$$ك
الحمد» کہو۔
حدیث نمبر733 :
س ب ِْن َمالِ ٍكَ ، أنَّهُ قَا َلَ :خ َّر َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ص$$لَّى هَّللا ُ بَ ، ع ْنَ أنَ ِ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا لَي ٌ
ْثَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ف فَقَ$$ا َلِ" :إنَّ َم$$ا اِإْل َم$$ا ُم َأ ْو ِإنَّ َم$$ا ُج ِعَ $ل صلَّ ْينَا َم َعهُ قُعُودًا ،ثُ َّم ا ْن َ
ص َر َ صلَّى لَنَا قَا ِعدًا فَ َ
ش فَ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْن فَ َر ٍ
س فَج ِ
ُح َ
اِإْل َما ُم لِيُْؤ تَ َّم بِ ِه ،فَِإ َذا َكبَّ َر فَ َكبِّرُواَ ،وِإ َذا َر َك َع فَارْ َكعُواَ ،وِإ َذا َرفَ َع فَارْ فَعُواَ ،وِإ َذا قَ$$ا َلَ :سِ $م َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِمَ $دهُ فَقُولُ$$وا:
ك ْال َح ْم ُدَ ،وِإ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدوا".
َربَّنَا لَ َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س$ے لیث بن س$عد نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے ابن ش$ہاب زہ$ری
س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے فرمایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم گھوڑے سے گر گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم زخمی ہو گئے ،اس لیے آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے بیٹھ ک$$ر
نماز پڑھی اور ہم نے بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء میں بیٹھ کر نماز پڑھی۔ پھر نماز پ$$ڑھ ک$$ر آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ اس لیے جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکب$$یر
کہ$$و۔ جب وہ رک$$وع ک$$رے ت$$و تم بھی رک$$وع ک$$رو۔ جب وہ س$$ر اٹھ$$ائے ت$$و تم بھی اٹھ$$اؤ اور جب وہ « س$$مع هللا لمن
حمده» کہے تو تم« ربنا لك الحمد» اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی کرو۔
www.islamicurdubooks.com 555
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر734 :
جَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َأْل
الزنَا ِدَ ، ع ِن ا ْع َر ِ ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبُو ِّ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إنَّ َما ُج ِع َل اِإْل َما ُم لِيُْؤ تَ َّم بِ ِه ،فَِإ َذا َكبَّ َر فَ َكبِّرُواَ ،وِإ َذا َر َك َع فَ$$ارْ َكعُواَ ،وِإ َذا قَ$$ا َلَ :س ِ $م َع هَّللا ُ لِ َم ْن
َ
صلُّوا ُجلُوسًا َأجْ َمع َ
ُون"$. ك ْال َح ْم ُدَ ،وِإ َذا َس َج َد فَا ْس ُج ُدواَ ،وِإ َذا َ
صلَّى َجالِسًا فَ َ َح ِم َدهُ فَقُولُوا َربَّنَا َولَ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ابوالزن$$اد نے مجھ س$$ے
بیان کیا اعرج کے واسطہ سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے انہ$$وں نے کہ$$ا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا ،امام اس لیے ہے کہ اس کی پیروی کی جائے ،اس لیے جب وہ تکب$$یر کہے ت$$و تم بھی تکب$$یر کہ$$و۔
جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ« سمع هللا لمن حمده» کہے ت$$و تم« ربن$$ا ول$$ك الحم$$د» اور جب
وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔
بَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْنَ أبِي ِهَ" ، أ َّن َر ُس $و َل هَّللا ِ َ
ص $لَّى َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ْأ $ان يَرْ فَُ $ع يَ َديِْ $ه َح ْ
$ذ َو َم ْن ِكبَيِْ $هِ ،إ َذا ا ْفتَتَ َح َّ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
$وع َوِإ َذا َرفََ $ع َر َس$هُ ِم َن الرُّ ُك ِ
$وع الص$اَل ةَ َوِإ َذا َكبَّ َر لِلرُّ ُك ِ
ك فِي ال ُّسجُو ِد". ك ْال َح ْم ُدَ ،و َك َ
ان اَل يَ ْف َع ُل َذلِ َ ك َأ ْيضًاَ ،وقَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َربَّنَا َولَ َ
َرفَ َعهُ َماَ ،ك َذلِ َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک سے ،انہوں نے ابن ش$ہاب زہ$ری س$ے ،انہ$وں نے
س$$الم بن عب$$دہللا س$$ے ،انہ$$وں نے اپ$$نے ب$$اپ( عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا) س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دون$$وں ہ$$اتھوں ک$$و کن$دھوں ت$$ک اٹھ$$اتے ،اس$$ی ط$$رح جب رک$$وع کے ل$یے« هللا
www.islamicurdubooks.com 556
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اكبر» کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو دونوں ہاتھ بھی اٹھاتے( رفع یدین ک$$رتے) اور رک$$وع س$$ے س$$ر
مبارک اٹھاتے ہوئے« سمع هللا لمن حمده ،ربنا ولك الحمد» کہتے تھے۔ سجدہ میں جاتے وقت رفع یدین نہیں ک$رتے
تھے۔
اب َر ْف ِع ا ْليَ َد ْي ِن ِإ َذا َكبَّ َر وَِإ َذا َر َك َع وَِإ َذا َرفَ َع:
-84بَ ُ
باب :رفع یدین تکبیر تحریمہ کے وقت ،رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت کرنا
( سنت ہے )
حدیث نمبر736 :
$ريِّ َ ، أ ْخبَ َ $رنِيَ س $الِ ُم ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ، َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا قَا َم فِي َّ
الص $اَل ِة َرفَ َ $ع يَ َد ْيِ $ه ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :رَأي َُع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
وع َويَقُولَُ :س ِم َع ْأ وعَ ،ويَ ْف َع ُل َذلِ َ َحتَّى يَ ُكونَا َح ْذ َو َم ْن ِكبَ ْي ِهَ ،و َك َ
ان يَ ْف َع ُل َذلِ َ
ك ِإ َذا َرفَ َع َر َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ ين يُ َكبِّ ُر لِلرُّ ُك ِ
ك ِح َ
ك فِي ال ُّسجُو ِد". هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهَُ ،واَل يَ ْف َع ُل َذلِ َ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم کو عبدہللا بن مبارک نے خبر دی ،کہا کہ ہم کو یونس بن یزید ایلی نے
زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا
عنہما سے خبر دی ،انہوں نے بتالیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و دیکھ$$ا کہ جب آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو تکبیر تحریمہ کے وقت آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے رفع یدین کی$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے دونوں ہاتھ اس وقت مونڈھوں( کندھوں) تک اٹھے اور اسی طرح جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم رک$$وع
کے ل$$یے تکب$$یر کہ$$تے اس وقت بھی( رف$$ع یدین) ک$$رتے۔ اس وقت آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کہ$$تے« س$$مع هللا لمن
حمده»البتہ سجدہ میں آپ رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 557
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر737 :
اسِ $$ط ُّي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ خالُِ $$د ب ُْن َعبِْ $$د هَّللا َِ ، ع ْنَ خالٍِ $$دَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$$ةََ" ، أنَّهُ َرَأىَ مالَِ $$
ك ب َْن ق ْال َو ِ
َحَّ $$دثَنَاِ إ ْسَ $$حا ُ
ْأ َأ َأ ْال ُح َوي ِْرثِِإ َذا َ
صلَّى َكبَّ َر َو َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وِإ َذا َرا َد ْن يَرْ َك َع َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وِإ َذا َرفَ َع َر َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ
وع َرفَ َ $ع يَ َد ْيِ $هَ ،و َحَّ $د َ
ث
صنَ َع هَ َك َذا".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ََأ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے خالد بن عبدہللا طحان نے بیان کیا خالد حذاء سے ،انہوں
نے ابوقالبہ سے کہ انہوں نے مالک بن حویرث صحابی کو دیکھا کہ جب وہ نماز ش$$روع ک$رتے ت$و تکب$یر تح$$ریمہ
کے ساتھ رفع یدین کرتے ،پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھ$$اتے
تب بھی کرتے اور انہوں نے بیان کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔
حدیث نمبر738 :
$$ريِّ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ س$$الِ ُم ب ُْن َعبِْ $$د هَّللا َِ ، أ ّنَ عبَْ $$د هَّللا ِ ب َْن $$ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $$عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َحَّ $$دثَنَاَ أبُ$$و ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ا ْفتَتَ َح التَّ ْكبِي َر فِي َّ
الص$اَل ِة ،فَ َرفََ $ع يَ َد ْيِ $ه ِح َ
ين يُ َكبِّ ُر ي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :رَأي ُ
ْت النَّبِ َّ ُع َم َرَ ر ِ
وع فَ َع َل ِم ْثلَهَُ ،وِإ َذا قَا َل َس ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ فَ َعَ $ل ِم ْثلَ$هُ َوقَ$$ا َل َربَّنَ$$ا َولََ $
ك ْ
َحتَّى يَجْ َعلَهُ َما َحذ َو َم ْن ِكبَ ْي ِهَ ،وِإ َذا َكبَّ َر لِلرُّ ُك ِ
ين يَرْ فَ ُع َرْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد". ين يَ ْس ُج ُد َواَل ِح َ ك ِح َ ْال َح ْم ُدَ ،واَل يَ ْف َع ُل َذلِ َ
www.islamicurdubooks.com 558
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ
مجھے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ عبدہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے کہ$$ا کہ میں نے
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نماز تکبیر تحریمہ س$$ے ش$$روع ک$$رتے اور تکب$$یر
کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھا کر لے جاتے اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے تب بھی اسی
طرح کرتے اور جب« سمع هللا لمن حمده» کہ$$تے تب بھی اس$$ی ط$$رح ک$$رتے اور« ربن$$ا ول$$ك الحم$$د»کہ$$تے۔ س$$جدہ
کرتے وقت یا سجدے سے سر اٹھاتے وقت اس طرح رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
َح َّدثَنَاَ عيَّاشٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد اَأْل ْعلَى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ" ، أ َّن اب َْن ُع َم َرَ ك َ
ان ِإ َذا َد َخ َل فِي ال َّ
صاَل ِة
َكبَّ َر َو َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وِإ َذا َر َك َع َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وِإ َذا قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ َرفَ َع يَ َد ْي ِهَ ،وِإ َذا قَا َم ِم َن ال َّر ْك َعتَي ِْن َرفَ َع يَ َديِْ $$ه"،
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َمَ ،ر َواهَُ ح َّما ُد ب ُْن َس$لَ َمةََ ، ع ْنَ أي َ
ُّوبَ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ك اب ُْن ُع َم َر ِإلَى نَبِ ِّي هَّللا ِ ََو َرفَ َع َذلِ َ
صرًا. انَ ، ع ْنَ أي َ
ُّوبَ ، و ُمو َسى ب ِْن ُع ْقبَةَُ م ْختَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َر َواهُ اب ُْن طَ ْه َم َ
ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
عب$داالعلی بن عب$داالعلی نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا کہ ہم س$ے عبی$دہللا
ٰ ہم سے عیاش بن ولید نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا کہ ہم س$ے
عمری نے نافع سے بیان کیا کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما جب نم$$از میں داخ$$ل ہ$$وتے ت$$و پہلے تکب$$یر تح$$ریمہ
کہتے اور ساتھ ہی رفع یدین کرتے۔ اسی ط$$رح جب وہ رک$$وع ک$$رتے تب اور جب« س$$مع هللا لمن حم$$ده» کہ$$تے تب
اولی سے اٹھتے تب بھی رفع یدین کرتے۔ آپ نے اس
بھی( رفع یدین کرتے) دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اور جب قعدہ ٰ
فعل کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچایا۔( کہ ن$بی ک$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$لم اس$$ی ط$رح نم$$از پڑھا ک$رتے
تھے۔)
www.islamicurdubooks.com 559
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ُون َأ ْن يَ َ
ضَ $ع ان النَّاسُ يُْ$ؤ َمر َ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ أبِي َح ِ
از ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ " :ك َ
صلَّى هَّللا ُ از ٍم :اَل َ ،أ ْعلَ ُمهُ ِإاَّل يَ ْن ِمي َذلِ َ
ك ِإلَى النَّبِ ِّي َ صاَل ِة" ،قَا َل َأبُو َح ِ
ال َّر ُج ُل ْاليَ َد ْاليُ ْمنَى َعلَى ِذ َرا ِع ِه ْاليُ ْس َرى فِي ال َّ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل ِإ ْس َما ِعيلُ :يُ ْن َمى َذلِ َ
ك َولَ ْم يَقُلْ يَ ْن ِمي.
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک رحمہ ہللا سے ،انہ$$وں نے ابوح$$ازم بن دین$$ار س$$ے ،انہ$$وں نے
سہل بن س$عد رض$ی ہللا عنہ س$ے کہ لوگ$وں ک$و حکم دیا جات$ا تھ$ا کہ نم$از میں دایاں ہ$اتھ ب$ائیں کالئی پ$ر رکھیں،
ابوحازم بن دینار نے بیان کیا کہ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ آپ اسے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچ$$اتے
تھے۔ اسماعیل بن ابی اویس نے کہا کہ یہ بات نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تک پہنچائی جاتی تھی یوں نہیں کہ$$ا کہ
پہنچاتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 560
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر742 :
www.islamicurdubooks.com 561
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر744 :
$اع ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و ْ َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
اح ِد ب ُْن ِزيَا ٍد ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ ع َم$$ا َرةُ ب ُْن القَ ْعقَِ $
$ير َوبَي َْن ْالقَِ $را َء ِة ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يَ ْسُ $ك ُ
ت بَي َْن التَّ ْكبِِ $ ان َرسُو ُل هَّللا ِ َ ُزرْ َعةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو هُ َر ْي َرةَ ، قَا َلَ " :ك َ
ير َو ْالقِ َرا َء ِة َما تَقُولُ ،قَا َلَ :أقُو ُل ك بَي َْن التَّ ْكبِ ِ ت بَِأبِي َوُأ ِّمي يَا َرسُو َل هَّللا ِ ِإ ْس َكاتُ َ ِإ ْس َكاتَةً ،قَا َلَ :أحْ ِسبُهُ ،قَا َل :هُنَيَّةً ،فَقُ ْل ُ
ب ،اللَّهُ َّم نَقِّنِي ِم َن ْال َخطَايَ$$ا َك َم$$ا يُنَقَّى الثَّ ْوبُ $ر ِ ق َو ْال َم ْغِ $ت بَي َْن ْال َم ْش ِ $ر ِ
ي َك َم$$ا بَا َعْ $د َ اللَّهُ َّم بَا ِعْ $د بَ ْينِي َوبَي َْن َخطَايَ$$ا َ
ج َو ْالبَ َر ِد". ْ س ،اللَّهُ َّم ا ْغ ِسلْ َخطَايَا َ ْ
ي بِال َما ِء َوالثَّل ِ اَأْل ْبيَضُ ِم َن ال َّدنَ ِ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم
ٰ ہم سے
سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوزرعہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اب$$وہریرہ
رضی ہللا عنہ نے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم تکبیر تح$$ریمہ اور ق$$رآت کے درمی$$ان
تھوڑی دیر چپ رہتے تھے۔ ابوزرعہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے یوں کہا یا رسول ہللا! آپ
پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ آپ اس تکبیر اور قرآت کے درمیان کی خاموشی کے بیچ میں کیا پڑھتے ہیں؟ آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں پڑھتا ہوں« اللهم باعد بيني وبين خطاي$$اى كم$$ا باع$دت بين المش$رق والمغ$$رب ،اللهم
نقني من الخطايا كما ينقى الث$$وب األبيض من ال$$دنس ،اللهم اغس$$ل خطاي$$اى بالم$$اء والثلج وال$$برد» اے ہللا! م$$یرے اور
میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر جت$$نی مش$$رق اور مغ$$رب میں ہے۔ اے ہللا! مجھے گن$$اہوں س$$ے اس ط$$رح
پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے ہللا! میرے گناہوں کو پانی ،برف اور اولے سے دھو ڈال۔
اب:
-90بَ ٌ
باب ( :سورج گہن کے وقت نماز )
حدیث نمبر745 :
www.islamicurdubooks.com 562
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
َر َك َع فََأطَا َل الرُّ ُكو َع ثُ َّم َرفَ َع فََأطَا َل ْالقِيَا َم ،ثُ َّم َر َك َع فََأطَا َل الرُّ ُكو َع ثُ َّم َرفَ َع ،فَ َس َج َد فََأطَا َل ال ُّسجُو َد ثُ َّم َرفَ َع ،ثُ َّم َس َج َد
ت $اف ِم ْن قِطَافِهَ$$اَ ،و َدنَ ْ ت َعلَ ْيهَ$$ا لَ ِجْئتُ ُك ْم بِقِطٍَ $ت ِمنِّي ْال َجنَّةُ َحتَّى لَ ِو اجْ تَ َرْأ ُ ف ،فَقَا َل :قَ ْد َدنَ ْ ص َر َ فََأطَا َل ال ُّسجُو َد ثُ َّم ا ْن َ
تَ :ما َشْأ ُن هَ ِذ ِه قَالُوا َحبَ َس ْ $تهَا ْت َأنَّهُ قَا َل تَ ْخ ِد ُشهَا ِه َّرةٌ ،قُ ْل ُ
ت َأيْ َربِّ َوَأنَا َم َعهُ ْم ،فَِإ َذا ا ْم َرَأةٌ َح ِسب ُ ِمنِّي النَّا ُر َحتَّى قُ ْل ُ
اش اَأْلرْ ِ
ض. يش َأ ْو َخ َش ِ ط َع َم ْتهَا َواَل َأرْ َسلَ ْتهَا تَْأ ُكلُ" ،قَا َل نَافِعٌَ :ح ِسب ُ
ْتَ ،أنَّهُ قَا َلِ :م ْن َخ ِش ِ ت جُوعًا اَل َأ ْ
َحتَّى َماتَ ْ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہمیں ن$$افع بن عم$$ر نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ مجھ س$ے ابن ابی ملیکہ نے
اسماء بنت ابی بکر سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے سورج گہن کی نماز پ$$ڑھی۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم جب کھڑے ہوئے تو دیر تک کھڑے رہے پھر رکوع میں گئے تو دیر ت$ک رک$وع میں رہے۔ پھ$ر رک$$وع س$ے
سر اٹھایا تو دیر تک کھڑے ہی رہے۔ پھر( دوبارہ) رکوع میں گئے اور دیر تک رکوع کی حالت میں رہے اور پھ$$ر
سر اٹھایا ،پھر سجدہ کیا اور دیر تک سجدہ میں رہے۔ پھر سر اٹھایا اور پھر سجدہ کیا اور دیر ت$$ک س$$جدہ میں رہے
پھر کھڑے ہوئے اور دیر تک کھڑے ہی رہے۔ پھر رکوع کیا اور دیر تک رک$$وع میں رہے۔ پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے سر اٹھایا اور دیر تک کھڑے رہے۔ پھر( دوبارہ) رکوع کیا اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم دیر تک رک$$وع کی
حالت میں رہے۔ پھر سر اٹھایا۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ میں چلے گئے اور دیر ت$$ک س$$جدہ میں رہے۔ جب
نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا کہ جنت مجھ سے اتنی نزدیک ہو گئی تھی کہ اگر میں چاہتا تو اس کے خوشوں میں
سے کوئی خوشہ تم کو توڑ کر ال دیتا اور مجھ سے دوزخ بھی اتنی ق$$ریب ہ$$و گ$$ئی تھی کہ میں ب$$ول پ$$ڑا کہ م$$یرے
مالک میں تو اس میں سے نہیں ہوں؟ میں نے وہاں ایک عورت کو دیکھا۔ نافع بی$$ان ک$$رتے ہیں کہ مجھے خی$$ال ہے
کہ ابن ابی ملیکہ نے بتالیا کہ اس عورت کو ایک بلی نوچ رہی تھی ،میں نے پوچھا کہ اس کی کیا وجہ ہے؟ ج$$واب
مال کہ اس عورت نے اس بلی کو باندھے رکھا تھا تاآنکہ بھوک کی وجہ سے وہ مر گئی ،نہ تو اس نے اس$$ے کھان$$ا
دیا اور نہ چھوڑا کہ وہ خود کہیں سے کھا لیتی۔ نافع نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ ابن ابی ملیکہ نے یوں کہ$$ا کہ
نہ چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے وغیرہ کھا لیتی۔
www.islamicurdubooks.com 563
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ين
ْض$ا ِح َ وف :فََ $رَأي ُ
ْت َجهَنَّ َم يَحْ ِط ُم بَع ُ
ْض$هَا بَع ً ص$اَل ِة ْال ُك ُسِ $
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي َ
ت َعاِئ َش$ةُ :قَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ
َوقَالَ ْ
َرَأ ْيتُ ُمونِي $تََأ َّخرْ ُ
ت.
اور عائشہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم نے س$$ورج گہن کی نم$$از میں فرمایا کہ میں نے
جہنم دیکھی۔ اس کا بعض حصہ بعض کو کھا رہا تھا۔ جب تم نے دیکھا تو میں( نماز میں) پیچھے سرک گیا۔
حدیث نمبر746 :
حدیث نمبر747 :
ْتَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن يَ ِزي َد يَ ْخطُبُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ البََ $$را ُء، َح َّدثَنَاَ حجَّا ٌجَ ، ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةُ ، قَا َلَ :أ ْنبََأنَاَ أبُو ِإ ْس َحا َ
ق ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْأ ب َأنَّهُ ْم َكانُوا"ِإ َذا َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َرفَ َع َر َسهُ ِم َن الرُّ ُكِ $
$وع قَ$$ا ُموا قِيَا ًم$$ا َحتَّى صلَّ ْوا َم َع النَّبِ ِّي َ ان َغ ْي َر َك ُذو ٍ
َو َك َ
يَ َر ْونَهُ قَ ْد َس َج َد".
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں ابواسحاق عمرو بن عبدہللا س$$بیعی
نے خبر دی ،کہا کہ میں نے عبدہللا بن یزید رضی ہللا عنہ سے سنا کہ آپ خطبہ دے رہے تھے۔ آپ نے بیان کی$$ا کہ
www.islamicurdubooks.com 564
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے براء بن عازب رضی ہللا عنہ نے بیان کیا اور وہ جھوٹے نہیں تھے کہ جب وہ( صحابہ) نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمکے رکوع سے سر اٹھ$$انے کے بع$$د اس وقت ت$$ک
کھڑے رہتے جب تک دیکھتے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم س$$جدہ میں چلے گ$$ئے ہیں( اس وقت وہ بھی س$$جدے میں
جاتے)۔
حدیث نمبر748 :
ض َ $ي هَّللا ُ كَ ، ع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َأ ْسلَ َمَ ، ع ْنَ عطَا ِء ب ِْن يَ َس ٍ
ارَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ مالِ ٌ
ك ص$لَّى ،قَ$$الُوا :يَ$$ا َر ُس$و َل هَّللا ِ َرَأ ْينَ$$ا َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فَ َ
ول هَّللا ِ َ
ت ال َّش ْمسُ َعلَى َع ْهِ $د َر ُسِ $ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ :خ َسفَ ِ
ت ِم ْنهَ$$ا ُع ْنقُ$$ودًاَ ،ولَ$ْ $و َأ َخ ْذتُ$هُ َأَل َك ْلتُ ْم ْت ،قَا َلِ" :إنِّي ُأ ِر ُ
يت ْال َجنَّةَ ،فَتَنَ$$ا َو ْل ُ ك ،ثُ َّم َرَأ ْينَا َ
ك تَ َك ْع َكع َ ت َش ْيًئا فِي َمقَا ِم َ تَنَا َو ْل َ
ت ال ُّد ْنيَا".
ِم ْنهُ َما بَقِيَ ِ
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھے امام مالک نے زید بن اسلم سے بیان کیا ،انہ$$وں نے عط$$اء بن
یسار سے ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے فرمایا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے
عہد میں سورج گہن ہوا تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے گہن کی نماز پڑھی۔ لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول ہللا! ہم نے
دیکھا کہ( نماز میں) آپ صلی ہللا علیہ وسلم اپنی جگہ سے کچھ لینے کو آگے بڑھے تھے پھر ہم نے دیکھ$$ا کہ کچھ
پیچھے ہٹے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جنت دیکھی تو اس میں سے ایک خوشہ لینا چاہا اور اگر
میں لے لیتا تو اس وقت تک تم اسے کھاتے رہتے جب تک دنیا موجود ہے۔
www.islamicurdubooks.com 565
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر749 :
صالَ ِة:
س َما ِء فِي ال َّ اب َر ْف ِع ا ْلبَ َ
ص ِر ِإلَى ال َّ -92بَ ُ
باب :نماز میں آسمان کی طرف نظر اٹھانا کیسا ہے ؟
حدیث نمبر750 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي َعرُوبَةَ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا قَتَ$$ا َدةَُ ، أ َّنَ أنَ َ
س
ُون َأ ْب َ
صا َرهُ ْم ِإلَى ال َّس َما ِء فِي َ
ص $اَل تِ ِه ْم، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :ما بَا ُل َأ ْق َو ٍام يَرْ فَع َ
ب َْن َمالِ ٍكَ ح َّدثَهُ ْم ،قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ك َأ ْو لَتُ ْخطَفَ َّن َأ ْب َ
صا ُرهُ ْم". فَا ْشتَ َّد قَ ْولُهُ فِي َذلِ َ
ك َحتَّى قَا َل :لَيَ ْنتَه َُّن َع ْن َذلِ َ
یحیی بن سعید قطان نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا
ٰ ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے
کہ ہم سے سعید بن مہران ابن ابی عروبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے قتادہ نے بی$$ان کی$$ا کہ انس بن مال$$ک
رضی ہللا عنہ نے ان سے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا۔ لوگوں کا کی$$ا ح$$ال ہے ج$$و نم$$از میں
اپنی نظریں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے اس س$ے نہ$$ایت س$$ختی س$$ے روک$$ا۔ یہ$$اں ت$$ک
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ اس حرکت سے باز آ جائیں ورنہ ان کی بینائی اچک لی جائے گی۔
www.islamicurdubooks.com 566
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ث ب ُْن ُس$لَي ٍْمَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ م ْس$رُو ٍ
قَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةَ، ص ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أ ْشَ $ع ُ
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو اَأْلحْ َو ِ
اختِاَل سٌ يَ ْختَلِ ُسهُ ال َّش ْيطَ ُ
ان ِم ْن صاَل ِة ؟ فَقَا َل :هُ َو ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ِن ااِل ْلتِفَا ِ
ت فِي ال َّ تَ " :سَأ ْل ُ
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
صاَل ِة ْال َع ْب ِد".
َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواالحوص سالم بن سلیم نے بیان کیا ،کہ$ا کہ ہم س$ے اش$عث بن
سلیم نے بیان کیا اپنے والد کے واسطے سے ،انہوں نے مسروق بن اج$$دع س$$ے ،انہ$$وں نے عائش$$ہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا
سے آپ نے بتالیا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے بارے میں پوچھا۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو ڈاکہ ہے جو شیطان بندے کی نماز پر ڈالتا ہے۔
حدیث نمبر752 :
صلَّى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ الز ْه ِريِّ َ ، ع ْن عُرْ َوةََ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ِنُّ
ص ٍة لَهَا َأعْاَل ٌم ،فَقَا َلَ :ش َغلَ ْتنِي َأعْاَل ُم هَ ِذ ِهْ ،اذهَبُوا بِهَا ِإلَى َأبِي َجه ٍْم َوْأتُونِي بَِأ ْنبِ َجانِيَّ ٍة".
فِي َخ ِمي َ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے زہ$$ری س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ع$$روہ س$ے،
انہوں نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی۔ پھر
فرمایا کہ اس کے نقش و نگار نے مجھے غافل کر دیا۔ اسے لے جا کر ابوجہم کو واپس کر دو اور ان سے( بج$$ائے
اس کے) سادی چادر مانگ الؤ۔
www.islamicurdubooks.com 567
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ش ْيًئا َأ ْو بُ َ
صاقًا فِي ا ْلقِ ْبلَ ِة: اب َه ْل يَ ْلتَفِتُ َأل ْم ٍر يَ ْن ِز ُل ِب ِه َأ ْو يَ َرى َ
-94بَ ُ
باب :اگر نمازی پر کوئی حادثہ ہو یا نمازی کوئی بری چیز دیکھے یا قبلہ کی دیوار پر تھوک
دیکھے ( تو التفات میں کوئی قباحت نہیں )
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فَ َرَأى النَّبِ َّ
ي َ ت َأبُو بَ ْك ٍر َر ِ
َوقَا َل َسهْلْ :التَفَ َ
اور سہل بن سعد نے کہا ابوبکر رضی ہللا عنہ نے التفات کیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو دیکھا۔
حدیث نمبر753 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َمْثَ ، ع ْن نَ$افِ ٍعَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، أنَّهُ قَ$ا َلَ :رَأى النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا لَي ٌ
$ان فِي فِ" :إ َّن َأ َحَ $د ُك ْم ِإ َذا َكَ $ اس ،فَ َحتَّهَ$$ا ،ثُ َّم قَ$$ا َل ِح َ
ين ا ْن َ
صَ $ر َ ي النَّ ِ نُ َخا َم $ةً فِي قِ ْبلَِ $ة ْال َم ْسِ $ج ِد َوهَُ $و ي َ
ُص$لِّي بَي َْن يََ $د ِ
وس$ى ب ُْن ُع ْقبَ$ةََ ، واب ُْن َأبِي َر َّوا ٍد، صاَل ِة فَِإ َّن هَّللا َ قِبَ َل َوجْ ِه ِه ،فَاَل يَتَنَ َّخ َم َّن َأ َح ٌد قِبَ َل َوجْ ِه ِه فِي َّ
الص$اَل ِة"َ ،ر َواهُُ م َ ال َّ
َع ْن نَافِ ٍع.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے نافع سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ابن عم$$ر
رضی ہللا عنہما سے آپ نے بتالیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وس$$لم نے مس$$جد میں قبلہ کی دیوار پ$$ر رینٹ دیکھی۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( نماز ہی میں) رینٹ کو
کھرچ ڈاال۔ پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کوئی نم$$از میں ہوت$$ا ہے ت$$و
تعالی اس کے منہ کے سامنے ہوتا ہے۔ اس لیے کوئی شخص سامنے کی طرف نماز میں نہ تھ$$وکے۔ اس ح$$دیث
ٰ ہللا
موسی بن عقبہ اور عبدالعزیز ابن ابی رواد نے نافع سے کی۔
ٰ کی روایت
حدیث نمبر754 :
ب ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أنَسٌ ، قَ$$ا َل" :بَ ْينَ َم$$ا َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا لَي ُ
ْث ب ُْن َس ْع ٍدَ ، ع ْنُ عقَي ٍْلَ ، ع ْن اب ِْن ِشهَا ٍ
صاَل ِة ْالفَجْ ِر لَ ْم يَ ْف َجْأهُ ْم ِإاَّل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َش َ
ف ِسْ $ت َر حُجَْ $ر ِة َعاِئ َش$ةَ فَنَظََ $ر ِإلَ ْي ِه ْم ْال ُم ْسلِ ُم َ
ون فِي َ
www.islamicurdubooks.com 568
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 569
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 570
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر756 :
حدیث نمبر757 :
ار ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ سِ $عي ُد ب ُْن َأبِي َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن بَ َّش ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل ْال َمس ِْج َد فَ َد َخ َل َر ُج ٌل فَ َ
ص$لَّى فَ َس$لَّ َم َعلَى النَّبِ ِّي َ هُ َر ْي َرةََ" ، أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ص $لَّى ثُ َّم َج$$ا َء فَ َس $لَّ َم َعلَى النَّبِ ِّي َ صلِّي َك َما َ صلِّ ،فَ َر َج َع يُ َ صلِّ فَِإنَّ َ
ك لَ ْم تُ َ َو َسلَّ َم ،فَ َر َّد َوقَا َل :ارْ ِج ْع فَ َ
ت ق َما ُأحْ ِس ُ $ن َغ ْيَ $رهُ فَ َعلِّ ْمنِي ،فَقَ$$ا َلِ :إ َذا قُ ْم َ ك بِ ْال َح ِّ
صلِّ ثَاَل ثًا ،فَقَا َلَ :والَّ ِذي بَ َعثَ َ
ك لَ ْم تُ َ َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :ارْ ِج ْع فَ َ
صلِّ فَِإنَّ َ
آن ،ثُ َّم ارْ َك ْع َحتَّى تَ ْ
ط َمِئ َّن َرا ِكعًا ،ثُ َّم ارْ فَ ْ $ع َحتَّى تَ ْعِ $د َل قَاِئ ًم$$ا ،ثُ َّم صاَل ِة فَ َكبِّرْ ،ثُ َّم ا ْق َرْأ َما تَيَ َّس َر َم َع َ
ك ِم َن ْالقُرْ ِ ِإلَى ال َّ
ك ُكلِّهَا".
صاَل تِ َ
ك فِي َ اجدًا ،ثُ َّم ارْ فَ ْع َحتَّى تَ ْ
ط َمِئ َّن َجالِسًا َوا ْف َعلْ َذلِ َ ا ْس ُج ْد َحتَّى تَ ْ
ط َمِئ َّن َس ِ
یحیی بن سعید قطان نے عبیدہللا عمری سے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ مجھ
ٰ ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
سے سعید بن ابی سعید مقبری نے اپنے باپ ابوسعید مقبری سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$ے
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف الئے اس کے بعد ایک اور شخص آیا۔ اس نے نماز پ$$ڑھی ،پھ$$ر
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کیا۔ آپ نے سالم کا ج$واب دے ک$ر فرمایا کہ واپس ج$اؤ اور پھ$ر نم$از پ$ڑھ،
کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی۔ وہ شخص واپس گیا اور پہلے کی طرح نماز پڑھی اور پھر آ کر س$$الم کی$$ا۔ لیکن آپ
www.islamicurdubooks.com 571
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نے اس مرتبہ بھی یہی فرمایا کہ واپس جا اور دوبارہ نماز پڑھ ،کیونکہ ت$$و نے نم$$از نہیں پ$$ڑھی۔ آپ نے اس ط$$رح
تین مرتبہ کیا۔ آخر اس شخص نے کہا کہ اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو ح$$ق کے س$$اتھ مبع$$وث کی$$ا ہے۔ میں اس
کے عالوہ اور کوئی اچھا طریقہ نہیں جانتا ،اس لیے آپ مجھے نماز سکھا دیجئیے۔ آپ نے فرمایا کہ جب نماز کے
لیے کھڑا ہو تو پہلے تکبیر تحریمہ کہہ۔ پھر آسانی کے ساتھ جتنا ق$$رآن تجھ ک$$و یاد ہ$$و اس کی تالوت ک$$ر۔ اس کے
بعد رکوع کر ،اچھی طرح سے رکوع ہو لے تو پھر سر اٹھا ک$ر پ$وری ط$رح کھ$ڑا ہ$و ج$ا۔ اس کے بع$د س$جدہ ک$ر
پورے اطمینان کے ساتھ۔ پھر سر اٹھا اور اچھی طرح بیٹھ جا۔ اسی طرح اپنی تمام نماز پوری کر۔
انَ ، ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَةََ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َملِ ِك ب ِْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْنَ جابِ ِر ب ِْن َسُ $م َرةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َلَ سْ $ع ٌدُ " : ك ْن ُ
ت َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
صاَل تَ ِي ْال َع ِش ِّي اَل َأ ْخ ِر ُم َع ْنهَ$$اَ ،أرْ ُكُ $د فِي اُأْلولَيَي ِْن َوَأحْ ِ $ذ ُ
ف فِي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
ُول هَّللا ِ َ
صاَل ةَ َرس ِصلِّي بِ ِه ْم َ ُأ َ
ك. ك الظَّ ُّن بِ َ اُأْل ْخ َريَي ِْن" ،فَقَا َل ُع َم ُر َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :ذلِ َ
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعوانہ وضاح یشکری نے عب$$دالملک بن عم$$یر س$$ے
بیان کیا ،انہوں نے جابر بن سمرہ سے کہ سعد بن ابی وق$اص رض$ی ہللا عنہ نے عم$ر رض$ی ہللا عنہ س$ے کہ$ا میں
ان( کوفہ والوں) کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی طرح نماز پڑھاتا تھا۔ ظہر اور عصر کی دونوں نمازیں ،کس$$ی
قسم کا نقص ان میں نہیں چھوڑتا تھا۔ پہلی دو رکعتیں لمبی پڑھتا اور دوس$$ری دو رکع$$تیں ہلکی۔ ت$$و عم$$ر رض$$ی ہللا
عنہ نے فرمایا کہ مجھ کو تم سے امید بھی یہی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 572
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر759 :
ص$لَّى انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ " :كَ $
$ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
$و ُل فِي اُأْلولَى َويُقَ ِّ
صُ $ر الظه ِْر بِفَاتِ َح ِة ْال ِكتَا ِ
ب َو ُس$و َرتَي ِْن يُطَِّ $ صاَل ِة ُّهَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرُأ فِي ال َّر ْك َعتَي ِْن اُأْلولَيَي ِْن ِم ْن َ
$و ُل فِي اُأْلولَى َو َكَ $
$ان $ان يُطَِّ $
ب َو ُس$و َرتَي ِْن َو َكَ $ان يَ ْق َرُأ فِي ْال َعصْ ِر بِفَاتِ َحِ $ة ْال ِكتَ$$ا ِ
فِي الثَّانِيَ ِة َويُ ْس ِم ُع اآْل يَةَ َأحْ يَانًاَ ،و َك َ
ْح َويُقَصِّ ُر فِي الثَّانِيَ ِة"$.
صاَل ِة الصُّ ب ِ يُطَ ِّو ُل فِي ال َّر ْك َع ِة اُأْلولَى ِم ْن َ
یحیی بن ابی کث$$یر
ٰ ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شیبان نے بیان کیا ،انہوں نے
سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوقتادہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور ہر رکعت میں ایک ایک س$$ورت پڑھتے تھے ،ان میں
بھی قرآت کرتے تھے لیکن آخری دو رکعتیں ہلکی پڑھاتے تھے کبھی کبھی ہم ک$$و بھی ک$$وئی آیت س$$نا دیا ک$$رتے
تھے۔ عصر میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم سورۃ ف$اتحہ اور س$ورتیں پڑھتے تھے ،اس کی بھی پہلی دو رکع$$تیں لم$بی
پڑھتے۔ اسی طرح صبح کی نماز کی پہلی رکعت لمبی کرتے اور دوسری ہلکی۔
حدیث نمبر760 :
ص ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ أبِي ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَا اَأْل ْع َمشُ َ ، حَّ $$دثَنِيُ ع َم$$ا َرةَُ ، ع ْنَ أبِي َم ْع َم ٍ
$$ر ، قَ$$ا َل: َحَّ $$دثَنَاُ ع َمُ $$ر ب ُْن َح ْف ٍ
ْرفَُ $
$ون، صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرُأ فِي ُّ
الظه ِْر َو ْال َعصْ ِر ،قَ$$ا َل :نَ َع ْم ،قُ ْلنَ$$ا بَِ$أيِّ َشْ $ي ٍء ُك ْنتُ ْم تَع ِ " َسَأ ْلنَا َخبَّابًاَ أ َك َ
ان النَّبِ ُّي َ
قَا َل :بِاضْ ِط َرا ِ
ب لِحْ يَتِ ِه".
ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا کہ کہا ہم سے میرے والد نے ،انہوں نے کہا کہ ہم سے س$$لیمان بن مہ$$ران اعمش
نے بیان کیا ،کہا کہ مجھ سے عمارہ بن عمیر نے بیان کیا اب$ومعمر عب$دہللا بن مخ$برہ س$ے ،کہ$ا کہ ہم نے خب$اب بن
ارت سے پوچھا کیا نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمظہر اور عصر میں قرآت کیا کرتے تھے؟ ت$$و انہ$$وں نے بتالیا کہ
ہاں ،ہم نے پوچھا کہ آپ لوگوں کو کس طرح معلوم ہوتا تھ$$ا؟ فرمایا کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی داڑھی مب$$ارک
کے ہلنے سے۔
www.islamicurdubooks.com 573
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر762 :
$يرَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َل:
َحَّ $دثَنَاْ ال َم ِّك ُّي ب ُْن ِإ ْبَ $را ِهي َمَ ، ع ْنِ ه َشٍ $امَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثٍِ $
ب َو ُس$و َر ٍة ُس$و َر ٍةَ ،وي ُْسِ $م ُعنَا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرُأ فِي ال َّر ْك َعتَي ِْن ِم َن ُّ
الظه ِْر َو ْال َعصْ ِر بِفَاتِ َح ِة ْال ِكتَا ِ ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
اآْل يَةَ َأحْ يَانًا".
$یی بن ابی کث$$یر س$$ے ،انہ$$وں نے
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا ،انہوں نے ہش$$ام دس$$توائی س$$ے ،انہ$$وں نے یحٰ $
عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوقتادہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ظہ$$ر اور
عصر کی دو رکعات میں سورۃ ف$$اتحہ اور ایک ایک س$$ورۃ پڑھتے تھے۔ اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کبھی کبھی
کوئی آیت ہمیں سنا بھی دیا کرتے۔
www.islamicurdubooks.com 574
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ$ةََ ، ع ْن اب ِْن
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $ ُوسَ $َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
يَ ،وهَّللا ِ لَقَْ $د ت عُرْ فً$ا ،فَقَ$الَ ْ
ت :يَ$ا بُنَ َّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،أنَّهُ قَا َلِ :إ َّنُ أ َّم ْالفَضْ ِلَ س ِم َع ْتهُ َوهُ َو يَ ْقَ $رُأ" َو ْال ُمرْ َس$ال ِ
سَ ر ِ َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْق َرُأ بِهَا فِي ْال َم ْغ ِر ِ
ب". ُول هَّللا ِ َ َذ َّكرْ تَنِي بِقِ َرا َءتِ َ
ك هَ ِذ ِه السُّو َرةَ ِإنَّهَا آَل ِخ ُر َما َس ِمع ُ
ْت ِم ْن َرس ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے ابن شہاب سے خبر دی ،انہوں نے
عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ام
فضل رضی ہللا عنہا( ان کی ماں) نے انہیں« والمرسالت عرفا» پڑھتے ہوئے سنا۔ پھر کہا کہ اے بی$$ٹے! تم نے اس
سورت کی تالوت کر کے مجھے یاد دالیا۔ میں آخ$$ر عم$$ر میں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ک$$و مغ$$رب میں یہی
سورت پڑھتے ہوئے سنتی تھی۔
حدیث نمبر764 :
www.islamicurdubooks.com 575
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب ا ْل َج ْه ِر ِفي ا ْل َم ْغ ِر ِ
ب: -99بَ ُ
باب :نماز مغرب میں بلند آواز سے قرآن پڑھنا ( چاہیے )
حدیث نمبر765 :
www.islamicurdubooks.com 576
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر767 :
َسفَ ٍر فَقَ َرَأ فِي ْال ِع َشا ِء فِي ِإحْ َدى ال َّر ْك َعتَي ِْن بِالتِّ ِ
ين َوال َّز ْيتُ ِ
ون"$.
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا عدی بن ثابت سے ،انہ$$وں نے بی$$ان
کی$$ا کہ میں نے ب$$راء بن ع$$ازب س$$ے س$$نا کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے س$$نا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سفر میں تھے کہ عشاء کی دو پہلی رکعات میں سے کسی ایک رکعت میں آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے« والتين
والزيتون» پڑھی۔
ْت َم َعَ أبِي َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَ ِزي ُد ب ُْن ُز َري ٍْع ، قَا َلَ :ح َّدثَنِي التَّ ْي ِم ُّيَ ، ع ْن بَ ْك ٍرَ ، ع ْنَ أبِي َرافِ ٍع ، قَا َلَ " :
صلَّي ُ
$$ف َأبِي
ت بِهَا َخ ْل َ ت سورة االنشقاق آية ،1فَ َس َج َد فَقُ ْل ُ
تَ :ما هَ ِذ ِه ؟ قَا َلَ :س َج ْد ُ هُ َر ْي َرةَْ ال َعتَ َمةَ ،فَقَ َرَأِ :إ َذا ال َّس َما ُء ا ْن َشقَّ ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَاَل َأ َزا ُل َأ ْس ُج ُد بِهَا َحتَّى َأ ْلقَاهُ". ْالقَ ِ
اس ِم َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے تیمی نے ابوبکر سے،
انہوں نے ابورافع سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ کے ساتھ عشاء پڑھی ،آپ نے« إذا الس$$ماء
انش$$قت» اور س$$جدہ کی$ا۔ اس پ$ر میں نے کہ$ا کہ یہ س$$جدہ کیس$ا ہے؟ آپ نے ج$$واب دیا کہ اس س$ورت میں میں نے
ابوالقاسم صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے سجدہ کیا تھا۔ اس لیے میں بھی ہمیشہ اس میں سجدہ کروں گا ،یہاں تک کہ
آپ سے مل جاؤں۔
www.islamicurdubooks.com 577
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب يُطَ ِّو ُل ِفي اُألولَيَ ْي ِن َويَ ْح ِذفُ فِي اُأل ْخ َريَ ْي ِن:
-103بَ ُ
باب :عشاء کی پہلی دو رکعات لمبی اور آخری دو رکعات مختصر کرنی چاہئیں
حدیث نمبر770 :
www.islamicurdubooks.com 578
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
طرح میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تھی اس میں کسی قسم کی کمی نہیں کرت$$ا۔ عم$$ر
رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ سچ کہتے ہو۔ تم سے امید بھی اسی کی ہے۔
حدیث نمبر771 :
www.islamicurdubooks.com 579
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کو ناپسند کرتے تھے۔ جب نماز صبح سے فارغ ہوتے تو ہر شخص اپنے قریب بیٹھے ہوئے کو پہچان سکتا تھا۔ آپ
دونوں رکعات میں یا ایک میں ساٹھ سے لے کر سو تک آیتیں پڑھتے۔
حدیث نمبر772 :
ْج ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ عطَ$$ا ٌءَ ، أنَّهُ َسِ $م َعَ أبَ$$ا
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ $ري ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َأ ْسَ $م ْعنَا ُك ْم َو َم$$اصاَل ٍة يُ ْق َرُأ فَ َم$$ا َأ ْسَ $م َعنَا َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَقُولُ" :فِي ُكلِّ َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ت فَهُ َو َخ ْيرٌ". تَ ،وِإ ْن ِز ْد َآن َأجْ َزَأ ْ َأ ْخفَى َعنَّا َأ ْخفَ ْينَا َع ْن ُك ْمَ ،وِإ ْن لَ ْم تَ ِز ْد َعلَى ُأ ِّم ْالقُرْ ِ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدالملک ابن جریج
نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ مجھے عط$$اء بن ابی رب$$اح نے خ$$بر دی کہ انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے س$$نا ،وہ
فرماتے تھے کہ ہر نماز میں قرآن مجید کی تالوت کی ج$$ائے گی۔ جن میں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ہمیں
قرآن سنایا تھا ہم بھی تمہیں ان میں سنائیں گے اور جن نمازوں میں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے آہس$$تہ ق$$رآت کی ہم
بھی ان میں آہستہ ہی قرآت کریں گے اور اگر سورۃ فاتحہ ہی پڑھو جب بھی کافی ہے ،لیکن اگ$$ر زیادہ پ$$ڑھ ل$$و ت$$و
اور بہتر ہے۔
www.islamicurdubooks.com 580
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر773 :
ضَ $ي هَّللا ُ َع ْنهُ َم$$ا، َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع َوانَ$ةََ ، ع ْنَ أبِي بِ ْشٍ $رَ ، ع ْنَ سِ $عي ِد ب ِْن ُجبَ ْيٍ $
$رَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ
ين
اط ِ اظَ ،وقَ ْد ِحي َل بَي َْن ال َّشيَ ِ
ُوق ُع َك ٍ ين ِإلَى س ِ طاِئفَ ٍة ِم ْن َأصْ َحابِ ِه َعا ِم ِد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي َ
ق النَّبِ ُّي َقَا َل" :ا ْنطَلَ َ
ين ِإلَى قَ ْو ِم ِه ْم ،فَقَالُواَ :ما لَ ُك ْم ،فَقَالُواِ :حي َل بَ ْينَنَ$$ا َوبَي َْن
اط ُت ال َّشيَ ِ َوبَي َْن َخبَ ِر ال َّس َما ِءَ ،وُأرْ ِسلَ ْ
ت َعلَ ْي ِه ُم ال ُّشهُبُ فَ َر َج َع ِ
ق اضِ $ربُوا َم َشِ $
ار َ ث فَ ْ السَ $ما ِء ِإاَّل َشْ $ي ٌء َحَ $د َ
$ر َّ ت َعلَ ْينَا ال ُّشهُبُ ،قَالُواَ :ما َحا َل بَ ْينَ ُك ْم َوبَي َْن َخبَِ $ َخبَ ِر ال َّس َما ِءَ ،وُأرْ ِسلَ ْ
ين تَ َو َّجهُ$$وا $نَحَْ $و ف ُأولَِئ َ
ك الَّ ِذ َ صَ $ر َالسَ $ما ِء ،فَا ْن َ
$ر َّ اربَهَا ،فَا ْنظُرُوا َم$$ا هََ $ذا الَّ ِذي َح$$ا َل بَ ْينَ ُك ْم َوبَي َْن َخبَِ $ ض َو َم َغ ِ اَأْلرْ ِ
ص$اَل ةَ ْالفَجِْ $ر، صَ $حابِ ِه َ ُص$لِّي بَِأ ْاظ َوهُ َو ي َ ين ِإلَى س ِ
ُوق ُع َك ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو بِنَ ْخلَةَ َعا ِم ِد َتِهَا َمةَ ِإلَى النَّبِ ِّي َ
ين َر َج ُع$$وا ِإلَى السَ $ما ِء ،فَهُنَالَِ $
ك ِح َ $ر َّ فَلَ َّما َس ِمعُوا ْالقُرْ َ
آن ا ْستَ َمعُوا لَهُ ،فَقَ$$الُوا :هََ $ذا َوهَّللا ِ الَّ ِذي َح$$ا َل بَ ْينَ ُك ْم َوبَي َْن َخبَِ $
ك بِ َربِّنَ$$ا َأ َح $دًا ،فََ$أ ْن َز َل هَّللا ُ َعلَى
قَ ْو ِم ِه ْم َوقَالُوا :يَا قَ ْو َمنَا ِإنَّا َس ِم ْعنَا قُرْ آنًا َع َجبًا يَ ْه ِدي ِإلَى الرُّ ْشِ $د فَآ َمنَّا بِِ $ه َولَ ْن نُ ْشِ $ر َ
ي سورة الجن آية َ 1وِإنَّ َما ُأ ِ
وح َي ِإلَ ْي ِه قَ ْو ُل ْال ِجنِّ ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قُلْ ُأ ِ
وح َي ِإلَ َّ نَبِيِّ ِه َ
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوع$وانہ وض$اح یش$کری نے ابوبش$ر س$ے بی$ان کی$ا،
انہوں نے سعید بن جبیر سے ،انہوں نے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما سے ،انہوں نے کہا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم ایک مرتبہ چند صحابہ رضی ہللا عنہم کے ساتھ عکاظ کے ب$ازار کی ط$$رف گ$ئے۔ ان دن$وں ش$یاطین ک$و
آسمان کی خبریں لی$$نے س$$ے روک دیا گی$$ا تھ$$ا اور ان پ$$ر انگ$$ارے( ش$$ہاب ث$$اقب)پھینکے ج$$انے لگے تھے۔ ت$$و وہ
شیاطین اپنی قوم کے پاس آئے اور پوچھا کہ بات کیا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آسمان کی خبریں لینے سے روک
دیا گیا ہے اور( جب ہم آسمان کی طرف ج$$اتے ہیں ت$$و) ہم پ$$ر ش$$ہاب ث$$اقب پھینکے ج$$اتے ہیں۔ ش$$یاطین نے کہ$$ا کہ
آسمان کی خبریں لینے سے روکنے کی کوئی نئی وجہ ہوئی ہے۔ اس ل$$یے تم مش$$رق و مغ$$رب میں ہ$$ر ط$$رف پھی$$ل
جاؤ اور اس سبب کو معلوم کرو جو تمہیں آسمان کی خبریں لینے سے روکنے کا س$$بب ہ$$وا ہے۔ وجہ معل$$وم ک$$رنے
کے لیے نکلے ہوئے شیاطین تہامہ کی طرف گئے جہاں نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لمعکاظ کے ب$$ازار ک$$و ج$$اتے
ہوئے مقام نخلہ میں اپنے اصحاب کے ساتھ نماز فجر پڑھ رہے تھے۔ جب قرآن مجید انہ$$وں نے س$$نا ت$$و غ$$ور س$$ے
اس کی طرف کان لگا دئیے۔ پھر کہا ،ہللا کی قسم! یہی ہے جو آسمان کی خبریں س$$ننے س$$ے روک$$نے ک$$ا ب$$اعث بن$$ا
ہے۔ پھر وہ اپنی قوم کی طرف لوٹے اور کہا قوم کے لوگو! ہم نے حیرت انگیز ق$$رآن س$نا ج$$و س$یدھے راس$$تے کی
www.islamicurdubooks.com 581
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
طرف ہدایت کرتا ہے۔ اس لیے ہم اس پر ایمان التے ہیں اور اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہ$$راتے۔ اس
پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم پر یہ آیت نازل ہ$$وئی« ق$$ل أوحي إلى»( آپ کہی$$ئے کہ مجھے وحی کے ذریعہ بتایا
گیا ہے) اور آپ پر جنوں کی گفتگو وحی کی گئی تھی۔
حدیث نمبر774 :
اب ا ْل َج ْم ِع بَ ْي َن ال ُّ
سو َرتَ ْي ِن فِي ال َّر ْك َع ِةO: -106بَ ُ
باب :ایک رکعت میں دو سورتیں ایک ساتھ پڑھنا
ْح َحتَّى ِإ َذا َج$$ا َء ِذ ْكُ $ر ُم َ
وس$ى، الص$ب ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ُمْؤ ِمنُ َ
ون فِي ُّ ب قَ َرَأ النَّبِ ُّي َ
َوي ُْذ َك ُر َع ْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن السَّاِئ ِ
ُون َأ ْو ِذ ْك ُر ِعي َسى َأ َخ َذ ْتهُ َسْ $علَةٌ فَ َر َكَ $ع َوقََ $رَأ ُع َمُ $ر فِي ال َّر ْك َعِ $ة اُأْلولَى بِ ِماَئ ٍة َو ِع ْشِ $ر َ
ين آيَ$ةً ِم ْن ْالبَقََ $ر ِة َوفِي َوهَار َ
ص$لَّى َمَ $عسَ ،و َذ َكَ $ر َأنَّهُ َ ُف َأ ْو يُ$$ونُ َْف فِي اُأْلولَى َوفِي الثَّانِيَ ِة بِيُوس َ ف بِ ْال َكه ِ الثَّانِيَ ِة بِسُو َر ٍة ِم َن ْال َمثَانِي َوقَ َرَأ اَأْلحْ نَ ُ
$ال َوفِي الثَّانِيَِ $ة بِ ُس$و َر ٍة ِم ْن ْال ُمفَ َّ
صِ $ل، ين آيَ$ةً ِم ْن اَأْل ْنفَِ $
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ الصُّ ْب َح بِ ِه َما َوقَ َرَأ اب ُْن َم ْس$عُو ٍد بَِ$أرْ بَ ِع َ
ُع َم َر َر ِ
َوقَا َل قَتَا َدةُ :فِي َم ْن يَ ْق َرُأ سُو َرةً َو ِ
اح َدةً فِي َر ْك َعتَي ِْن َأ ْو يُ َر ِّد ُد سُو َرةً َو ِ
اح َدةً فِي َر ْك َعتَي ِْن ُكلٌّ ِكتَابُ هَّللا ِ .
www.islamicurdubooks.com 582
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور سورت کے آخری حصوں کا پڑھن$$ا اور ت$$رتیب کے خالف س$ورتیں پڑھن$ا یا کس$ی س$ورت کو( جیس$$ا کہ ق$رآن
شریف کی ترتیب ہے) اس سے پہلے کی سورت سے پہلے پڑھنا اور کسی سورت کے اول حصہ ک$$ا پڑھن$$ا یہ س$$ب
درست ہے۔ اور عبدہللا بن س$$ائب س$$ے روایت ہے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ص$بح کی نم$$از میں س$$ورۃ
$ی علیہ الس$$الم
موسی علیہ السالم اور ہارون علیہ السالم کے ذکر پر پہنچے یا عیسٰ $
ٰ مومنون تالوت فرمائی ،جب آپ
کے ذکر پر تو آپ کو کھانسی آنے لگی ،اس لیے رکوع فرما دیا اور عمر رضی ہللا عنہ نے پہلی رکعت میں س$$ورۃ
البقرہ کی ایک سو بیس آیتیں پڑھیں اور دوس$$ری رکعت میں مث$$انی( جس میں تقریب$ا ً س$$و آیتیں ہ$$وتی ہیں) میں س$$ے
کوئی سورت تالوت کی اور احنف رضی ہللا عنہ نے پہلی رکعت میں سورۃ الکہف اور دوسری میں سورۃ یوسف یا
سورۃ یونس پڑھی اور کہا کہ عمر رضی ہللا عنہ نے صبح کی نماز میں یہ دونوں س$$ورتیں پ$$ڑھی تھیں۔ ابن مس$$عود
رضی ہللا عنہ نے سورۃ االنفال کی چالیس آتیں( پہلی رکعت میں) پ$$ڑھیں اور دوس$$ری رکعت میں مفص$$ل کی ک$$وئی
سورۃ پڑھی اور قتادہ رضی ہللا عنہ نے ایک شخص کے متعلق جو ایک سورۃ دو رکعات میں تقسیم کر کے پ$$ڑھے
یا ایک سورۃ دو رکعتوں میں باربار پڑھے فرمایا کہ ساری ہی کتاب ہللا میں سے ہیں۔( لہٰ ذا کوئی حرج نہیں)
ار يَُ$ؤ ُّمهُ ْم فِي َم ْسِ $ج ِد قُبَ$$ا ٍء $ان َر ُجٌ $ل ِم ْن اَأْل ْن َ
صِ $ ضَ $ي هَّللا ُ َع ْن$هَُ ،كَ $ تَ ،ع ْن َأنَ ِ
س ب ِْن َمالِ ٍك َر ِ َوقَا َل ُعبَ ْي ُد هَّللا َِ ،ع ْن ثَابِ ٍ
ب قُلْ هُ َو هَّللا ُ َأ َح ٌد س$$ورة اإلخالص آي$$ة َ 1حتَّى صاَل ِة ِم َّما يَ ْق َرُأ بِ ِه ا ْفتَتَ َح ِ
ان ُكلَّ َما ا ْفتَتَ َح سُو َرةً يَ ْق َرُأ بِهَا لَهُ ْم فِي ال َّ
َو َك َ
صَ $حابُهُ فَقَ$$الُواِ :إنَّ َ
ك تَ ْفتَتِ ُح بِهَِ $ذ ِه ك فِي ُك$$لِّ َر ْك َعٍ $ة فَ َكلَّ َم $هُ َأ ْ يَ ْف ُر َغ ِم ْنهَا ثُ َّم يَ ْق َرُأ سُو َرةً ُأ ْخ َرى َم َعهَاَ ،و َك َ
ان يَصْ نَ ُع َذلَِ $
ك َحتَّى تَ ْقَ $رَأ بُِ$أ ْخ َرى ،فَِإ َّما تَ ْقَ $رُأ بِهَ$$ا َوِإ َّما َأ ْن تََ $د َعهَا َوتَ ْقَ $رَأ بُِ$أ ْخ َرى ،فَقَ$$ا َلَ :م$$ا َأنَ$$ا السُّو َر ِة ثُ َّم اَل تَ َرى َأنَّهَا تُجْ ِزُئ َ
ض$لِ ِه ْم َو َك ِرهُ$وا َأ ْن يَُ$ؤ َّمهُ ْم $ر ْهتُ ْم تََ $ر ْكتُ ُك ْم َو َك$انُوا يََ $ر ْو َن َأنَّهُ ِم ْن َأ ْف َ ك فَ َع ْل ُ
ت َوِإ ْن َك ِ ار ِكهَا ِإ ْن َأحْ بَ ْبتُ ْم َأ ْن َأُؤ َّم ُك ْم بِ َذلِ َ
بِتَ ِ
ك َأ ْن تَ ْف َعَ $ل َم$ا يَْ$أ ُم ُر َ
ك بِِ $ه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم َأ ْخبَ$رُوهُ ْال َخبََ $ر ،فَقَ$ا َل :يَ$ا فُاَل ُن َم$ا يَ ْمنَعَُ $
َغ ْي ُرهُ ،فَلَ َّما َأتَاهُ ُم النَّبِ ُّي َ
ك ْال َجنَّةَ . ك ِإيَّاهَا َأ ْد َخلَ َوم هَ ِذ ِه السُّو َر ِة فِي ُكلِّ َر ْك َع ٍة فَقَا َلِ :إنِّي ُأ ِحبُّهَا ،فَقَا َلُ :حبُّ َ ك َعلَى لُ ُز ِ ك َو َما يَحْ ِملُ َ َأصْ َحابُ َ
عبیدہللا بن عمر نے ثابت رضی ہللا عنہ سے انہ$وں نے انس رض$ی ہللا عنہ س$ے نق$$ل کی$$ا کہ انص$$ار میں س$ے ایک
شخص( کلثوم بن ہدم) قباء کی مسجد میں لوگوں کی امامت کیا کرتا تھا۔ وہ جب بھی ک$$وئی س$$ورۃ( س$$ورۃ ف$$اتحہ کے
www.islamicurdubooks.com 583
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بعد) شروع کرتا تو پہلے« قل هو هللا أحد» پڑھ لیتا۔ پھر کوئی دوسری سورۃ پڑھت$$ا۔ ہ$$ر رکعت میں اس ک$$ا یہی عم$$ل
تھا۔ اس کے ساتھیوں نے اس سلسلے میں اس پر اعتراض کیا اور کہ$$ا کہ تم پہلے یہ س$$ورۃ پڑھتے ہ$$و اور ص$$رف
اسی کو کافی خیال نہیں کرتے بلکہ دوسری سورۃ بھی( اس کے ساتھ) ضرور پڑھتے ہو۔ یا ت$$و تمہیں ص$$رف اس$$ی
کو پڑھنا چاہئے ورنہ اسے چھوڑ دینا چاہئے اور بجائے اس کے ک$وئی دوس$ری س$ورۃ پڑھنی چ$اہئے۔ اس ش$خص
نے کہا کہ میں اسے نہیں چھوڑ سکتا اب اگر تمہیں پسند ہے کہ میں تمہیں نم$$از پڑھاؤں ت$$و براب$$ر پڑھت$$ا رہ$وں گ$$ا
ورنہ میں نماز پڑھانا چھوڑ دوں گا۔ لوگ سمجھتے تھے کہ یہ ان سب سے افضل ہیں اس لیے وہ نہیں چ$$اہتے تھے
کہ ان کے عالوہ کوئی اور شخص نماز پڑھائے۔ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تش$$ریف الئے ت$$و ان لوگ$$وں نے
آپ کو واقعہ کی خبر دی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کو بال ک$ر پوچھ$ا کہ اے فالں! تمہ$$ارے س$اتھی جس ط$رح
کہتے ہیں اس پر عمل کرنے سے تم کو کون سی رکاوٹ ہے اور ہر رکعت میں اس س$$ورۃ ک$$و ض$$روری ق$$رار دے
لینے کا سبب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یا رسول ہللا! میں اس سورۃ سے محبت رکھتا ہ$وں۔ ن$بی ک$$ریم ص$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اس سورۃ کی محبت تمہیں جنت میں لے جائے گی۔
حدیث نمبر775 :
ْتَ أبَ$$ا َواِئ ٍل ، قَ$$ا َلَ :ج$$ا َء َر ُجٌ $ل ِإلَى اب ِْن َم ْس$عُو ٍد، َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ُم َّرةَ ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ً ت ْال ُمفَ َّ فَقَا َل" :قَ َرْأ ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$ه ت النَّظَاِئ َر الَّتِي َك َ
ان النَّبِ ُّي َ ص َل اللَّ ْيلَةَ فِي َر ْك َع ٍة ،فَقَا َل :هَ ّذا َكهَ ِّذ ال ِّشع ِ
ْر ،لَقَ ْد َع َر ْف ُ
ين سُو َرةً ِم ْن ْال ُمفَص َِّل سورتيِن في ُكلِّ َر ْك َع ٍة". َو َسلَّ َم يَ ْقر ُُن بَ ْينَه َُّن ،فَ َذ َك َر ِع ْش ِر َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے عم$$رو بن م$$رہ نے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے کہا کہ میں نے ابووائل شقیق بن مسلم سے سنا کہ ایک شخص عبدہللا بن مسعود رض$$ی ہللا عنہ کی خ$$دمت
میں حاض$$ر ہ$$وا اور کہ$$ا کہ میں نے رات ایک رکعت میں مفص$$ل کی س$$ورۃ پ$$ڑھی۔ آپ نے فرمایا کہ کی$$ا اس$$ی
ط$$رح( جل$$دی جل$$دی) پ$$ڑھی جیس$$ے ش$$عر پ$$ڑھے ج$$اتے ہیں۔ میں ان ہم مع$$نی س$$ورتوں ک$$و جانت$$ا ہ$$وں جنہیں ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم ایک ساتھ مال کر پڑھتے تھے۔ آپ نے مفصل کی بیس سورتوں کا ذکر کی$$ا۔ ہ$$ر رکعت کے
لیے دو دو سورتیں۔
www.islamicurdubooks.com 584
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
يوس$ى ب ُْن ِإ ْسَ $ما ِعي َل ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ" ، أ ّن النَّبِ َّ َح َّدثَنَاُ م َ
ب َوسُو َرتَي ِْنَ ،وفِي ال َّر ْك َعتَي ِْن اُأْل ْخ َريَي ِْن بُِأ ِّم ْال ِكتَا ِ
ب الظه ِْر فِي اُأْلولَيَي ِْن بُِأ ِّم ْال ِكتَا ِ
ان يَ ْق َرُأ فِي ُّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َ
ْ ُأْل
َويُ ْس ِم ُعنَا اآْل يَةَ َويُطَ ِّو ُل فِي ال َّر ْك َع ِة ا ولَى َما اَل يُطَ ِّو ُل فِي ال َّر ْك َع ِة الثَّانِيَ ِةَ ،وهَ َك َذا فِي ال َعصْ ِرَ ،وهَ َك َذا فِي الصُّ ب ِ
ْح".
$یی بن ابی
یحیی نے بیان کیا ،انہ$$وں نے یحٰ $
ٰ موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہمام بن
ٰ ہم سے
کثیر کے واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے باپ ابوقتادہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ظہر کی دو پہلی رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے اور آخ$$ری
دو رکعات میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھتے۔ کبھی کبھی ہمیں ایک آیت س$$نا بھی دیا ک$$رتے تھے اور پہلی رکعت میں
قرآت دوسری رکعت سے زیادہ کرتے تھے۔ عصر اور صبح کی نماز میں بھی آپ کا یہی معمول تھا۔
$$ر ، قُ ْل ُ
ت لِ َخبَّا ٍ
ب: شَ ، ع ْنُ ع َما َرةَ ب ِْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْنَ أبِي َم ْع َم ٍ
َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ٌرَ ، ع ِن اَأْل ْع َم ِ
ص ِ $ر ؟ قَ$$ا َل :نَ َع ْم ،قُ ْلنَ$$اِ :م ْن َأي َْن َعلِ ْم َ
ت ؟ قَ$$ا َل: $ر َو ْال َع ْ ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم يَ ْق َ $رُأ فِي ُّ
الظ ْهِ $ "َأ َكَ $
$ان َر ُس $و ُل هَّللا ِ َ
ب لِحْ يَتِ ِه"$.
بِاضْ ِط َرا ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے جریر بن عبدالحمید نے اعمش س$$ے بی$$ان کی$$ا ،وہ عم$$ارہ بن عم$$یر
سے ،وہ ابومعمر عبدہللا بن مخبرہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ ہم نے خب$$اب بن ارت رض$$ی ہللا عنہ س$$ے کہ$$ا کہ کی$$ا
www.islamicurdubooks.com 585
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ظہ$$ر اور عص$$ر میں ق$$رآن مجی$$د پڑھتے تھے؟ انہ$$وں نے ج$$واب دیا کہ ہ$$اں! ہم نے
پوچھا کہ آپ کو معلوم کس طرح ہوتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی ریش مبارک کے ہلنے سے۔
اب ِإ َذا َأ ْ
س َم َع اِإل َما ُم اآليَةَ: -109بَ ُ
باب :اگر امام سری نماز میں کوئی آیت پکار کر پڑھ دے کہ مقتدی سن لیں ،تو کوئی قباحت
نہیں
حدیث نمبر778 :
$$يرَ ، حَّ $$دثَنِيَ عبُْ $$د هَّللا ِ ب ُْن َأبِي قَتَ$$ا َدةَ،
فَ ، حَّ $$دثَنَا اَأْل ْو َزا ِع ُّيَ ، حَّ $$دثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َأبِي َكثِ ٍ َحَّ $$دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ي ُ
ُوسَ $$
ب َو ُس $و َر ٍة َم َعهَ$$ا فِي ال َّ $ر ْك َعتَي ِْن اُأْلولَيَي ِْن ِم ْن َ
ص$اَل ِة ان يَ ْق َرُأ بُِأ ِّم ْال ِكتَ$$ا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ي ََع ْنَ أبِي ِهَ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ان ي ُِطي ُل فِي ال َّر ْك َع ِة اُأْلولَى". صاَل ِة ْال َعصْ ِر َويُ ْس ِم ُعنَا اآْل يَةَ َأحْ يَانًاَ ،و َك َ ُّ
الظه ِْر َو َ
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ام$$ام عب$$دالرحمٰ ن اوزاعی نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں
یحیی بن ابی کثیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبدہللا بن ابی قت$$ادہ نے بی$$ان کی$$ا ،وہ
ٰ نے کہا کہ مجھ سے
اپنے والد ابوقتادہ رض$ی ہللا عنہ س$ے کہ ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم ظہ$ر اور عص$ر کی دو پہلی رکعت$وں میں
سورۃ فاتحہ اور کوئی اور سورۃ پڑھتے تھے۔ کبھی کبھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کوئی آیت ہمیں سنا بھی دیا کرتے
تھے۔ پہلی رکعت میں قرآت زیادہ طویل کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 586
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر779 :
ص$لَّى يرَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَ$$ا َدةََ ، ع ْنَ أبِي ِهَ" ، أ ّن النَّبِ َّ
ي َ َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْمَ ، ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثِ ٍ
ص$اَل ِة صُ $ر فِي الثَّانِيَِ $ةَ ،ويَ ْف َعُ $ل َذلَِ $
ك فِي َ $ر َويُقَ ِّ
الظ ْهِ $ $و ُل فِي ال َّر ْك َعِ $ة اُأْلولَى ِم ْن َ
ص$اَل ِة ُّ هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َكَ $
$ان يُطَِّ $
ْح".
الصُّ ب ِ
$یی بن
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے یحٰ $
ابی کثیر سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن ابی قتادہ سے ،انہوں نے اپنے وال$د ابوقت$$ادہ رض$$ی ہللا عنہ س$ے کہ ن$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم ظہر کی پہلی رکعت میں( قرآت) طویل کرتے تھے اور دوسری رکعت میں مختصر۔ صبح
کی نماز میں بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم اسی طرح کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 587
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر780 :
ض ِل التَّْأ ِم ِ
ين: اب فَ ْ
-112بَ ُ
باب :آمین کہنے کی فضیلت
حدیث نمبر781 :
www.islamicurdubooks.com 588
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
وم بِالتَّْأ ِم ِ
ين: اب َج ْه ِر ا ْل َمْأ ُم ِ
-113بَ ُ
باب :مقتدی کا آمین بلند آواز سے کہنا
حدیث نمبر782 :
حَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ ، أ ّن َر ُس$و َل َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنُ س َم ٍّيَ م ْولَى َأبِي بَ ْك ٍرَ ،ع ْنَ أبِي َ
ص$الِ ٍ
ين س$$ورة الفاتح$$ة آي$$ة 7فَقُولُ$$وا: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلِ" :إ َذا قَا َل :اِإْل َما ُم َغي ِْر ْال َم ْغضُو ِ
ب َعلَ ْي ِه ْم َوال الضَّالِّ َ هَّللا ِ َ
$روَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةَ، ق قَ ْولُهُ قَ ْو َل ْال َماَل ِئ َك ِة ُغفَِ $ر لَ$هُ َم$$ا تَقََّ $د َم ِم ْن َذ ْنبِِ $ه" ،تَابَ َع $هُُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْمٍ $
ين ،فَِإنَّهُ َم ْن َوافَ َ
آ ِم َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ.صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،ونُ َع ْي ٌم ْال ُمجْ ِم ُرَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ َع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،انہوں نے امام مال$$ک رحمہ ہللا س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وبکر بن عب$$دالرحمٰ ن
کے غالم سمی سے ،انہوں نے ابوصالح سمان سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ س$$ے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ جب« غ$$ير المغض$$وب عليهم وال الض$$الين» کہے ت$$و تم بھی« آمين» کہ$$و کی$$ونکہ جس نے
فرشتوں کے ساتھ« آمين» کہی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیئے ج$$اتے ہیں۔ س$$می کے س$$اتھ اس ح$$دیث ک$$و
محم$$د بن عم$$رو نے ابوس$$لمہ س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وس$$لم س$ے روایت کی$$ا۔ اور نعیم مجم$ر نے بھی اب$وہریرہ رض$ی ہللا عنہ س$ے ،انہ$وں نے ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 589
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر783 :
َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن اَأْل ْعلَ ِم َوهُ َو ِزيَ$$ا ٌدَ ، ع ْنْ ال َح َس ِ $نَ ، ع ْنَ أبِي بَ ْكَ $رةََ ، أنَّهُ ا ْنتَهَى
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ك لِلنَّبِ ِّي َ
الص$فِّ ،فََ $ذ َك َر َذلَِ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ َو َرا ِكعٌ ،فَ َر َكَ $ع قَ ْبَ $ل َأ ْن يَ ِ
صَ $ل ِإلَى َّ ِإلَى النَّبِ ِّي َ
ك هَّللا ُ ِحرْ ً
صا َواَل تَ ُع ْد". َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ " :زا َد َ
یحیی نے زیادہ بن حسان اعلم سے بیان کیا ،انہ$$وں نے
ٰ موسی بن اسمعیل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہمام بن
ٰ ہم سے
حس$$$ن رحمہ ہللا علیہ س$$$ے ،انہ$$$وں نے اب$$$وبکرہ رض$$$ی ہللا عنہ س$$$ے کہ وہ رس$$$ول ہللا ص$$$لی ہللا علیہ وس$$$لم کی
طرف( نماز پڑھنے کے لیے) گئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس وقت رکوع میں تھے۔ اس ل$$یے ص$$ف ت$$ک پہنچ$$نے
سے پہلے ہی انہوں نے رکوع کر لیا ،پھر اس کا ذکر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلمسے کیا ت$$و آپ نے فرمایا کہ ہللا
تمہارا شوق اور زیادہ کرے لیکن دوبارہ ایسا نہ کرنا۔
حدیث نمبر784 :
ان ب ِْن ْ$ريِّ َ ، ع ْنَ أبِي ْال َعاَل ِءَ ، ع ْنُ مطَ$رِّ ٍ
فَ ، ع ْنِ ع ْمَ $ر َ اسِ $ط ُّي ، قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ خالٌِ $دَ ، ع ْنْ ال ُج َري ِ
ق ْال َو ِ
َح َّدثَنَاِ إ ْس َحا ُ
ول هَّللا ِ
صلِّيهَا َم َع َر ُسِ $$ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بِ ْالبَصْ َر ِة ،فَقَا َلَ :ذ َّك َرنَا هَ َذا ال َّر ُج ُل َ
صاَل ةً ُكنَّا نُ َ صلَّى َم َع َعلِ ٍّي َر ِ
صي ٍْن ،قَا َلَ : ُح َ
ض َع". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" ،فَ َذ َك َر َأنَّهُ َك َ
ان يُ َكبِّ ُر ُكلَّ َما َرفَ َع َو ُكلَّ َما َو َ َ
www.islamicurdubooks.com 590
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے اسحاق بن شاہین واسطی نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے کہ$ا کہ ہم س$ے خال$د بن عب$دہللا طح$ان نے س$عید بن ایاس
جریری سے بیان کیا ،انہوں نے ابوالعالء یزید بن عبدہللا سے ،انہوں نے مطرف بن عبدہللا س$$ے ،انہ$$وں نے عم$$ران
بن حصین سے کہ انہوں نے علی رضی ہللا عنہ کے ساتھ بصرہ میں ایک مرتبہ نماز پڑھی۔ پھر کہ$$ا کہ ہمیں انہ$$وں
نے وہ نماز یاد دال دی جو کہ ہم نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔ پھر کہا کہ علی رض$$ی ہللا
عنہ جب سر اٹھاتے اور جب سر جھکاتے اس وقت تکبیر کہتے۔
حدیث نمبر785 :
بَ ، ع ْنَ أبِي َس$لَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةََ" ، أنَّهُ َك َ
$ان ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $
كَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
ُوسَ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم".
ُول هَّللا ِ َ ف ،قَا َلِ :إنِّي َأَل ْشبَهُ ُك ْم َ
صاَل ةً بِ َرس ِ صلِّي بِ ِه ْم فَيُ َكبِّ ُر ُكلَّ َما َخفَ َ
ض َو َرفَ َع ،فَِإ َذا ا ْن َ
ص َر َ يُ َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیس$ی نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا کہ ہمیں ام$ام مال$ک رحمہ ہللا علیہ نے ابن ش$ہاب س$ے خ$بر دی،
انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن سے ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ آپ لوگوں ک$$و نم$$از پڑھاتے تھے
تو جب بھی وہ جھکتے اور جب بھی وہ اٹھتے تکبیر ضرور کہتے۔ پھر جب ف$$ارغ ہ$$وتے ت$$و فرم$$اتے کہ میں نم$$از
پڑھنے میں تم سب لوگوں سے زیادہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز سے مشابہت رکھنے واال ہوں۔
ْت َخ ْل َ
$ف "ص$لَّي ُ
ف ب ِْن َعبِْ $د هَّللا ِ ، قَ$ا َلَ : ي$رَ ، ع ْنُ مطَ$رِّ ِ َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ح َّما ٌدَ ، ع ْنَ غ ْياَل َن ب ِْن َج ِر ٍ
ان ِإ َذا َس َج َد َكبَّ َر َوِإ َذا َرفَ َ $ع َرْأ َس $هُ َكبَّ َر َوِإ َذا نَهَ َ
ض صي ٍْن ، فَ َك َ
ان ب ُْن ُح َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َأنَاَ و ِع ْم َر ُ َعلِ ِّي ب ِْن َأبِي طَالِ ٍ
ب َر ِ
ص$لَّى هَّللا ُ صي ٍْن ،فَقَا َل :قَ ْد َذ َّك َرنِي هَ َذا َ
صاَل ةَ ُم َح َّم ٍد َ صاَل ةَ َأ َخ َذ بِيَ ِدي ِع ْم َر ُ
ان ب ُْن ُح َ ِم َن ال َّر ْك َعتَي ِْن َكبَّ َر ،فَلَ َّما قَ َ
ضى ال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أ ْو قَا َل لَقَ ْد َ
صلَّى بِنَا َ
صاَل ةَ ُم َح َّم ٍد َ
www.islamicurdubooks.com 591
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے غیالن
بن جریر سے بیان کیا ،انہوں نے مطرف بن عبدہللا بن شخیر سے ،انہوں نے کہا کہ میں نے اور عمران بن حص$$ین
نے علی بن ابی طالب رضی ہللا عنہ کے پیچھے نماز پڑھی۔ تو وہ جب بھی سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے۔ اسی طرح
جب سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے۔ جب دو رکعات کے بعد اٹھتے ت$$و تکب$یر کہ$$تے۔ جب نم$$از ختم ہ$$وئی ت$$و عم$$ران بن
حصین نے میرا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ علی رضی ہللا عنہ نے آج محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز یاد دالئی ،یا یہ کہا
کہ اس شخص نے ہم کو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز کی طرح آج نماز پڑھائی۔
حدیث نمبر787 :
www.islamicurdubooks.com 592
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر788 :
حدیث نمبر789 :
www.islamicurdubooks.com 593
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور کھڑے ہی کھڑے« ربنا لك الحمد» کہتے۔ پھر جب( دوسرے) سجدہ کے لیے جھکتے تب تکبیر کہ$$تے اور جب
اولی س$$ے اٹھ$$نے پ$$ر
سجدہ سے سر اٹھاتے تب بھی تکبیر کہتے۔ اسی طرح آپ تمام نماز پوری کر لیتے تھے۔ قعدہ ٰ
بھی تکب$$$یر کہ$$$تے تھے۔( اس ح$$$دیث میں) عب$$$دہللا بن ص$$$الح نے لیث کے واس$$$طے سے( بج$$$ائے« ربن$$$ا ل$$$ك
الحمد» کے)« ربنا ولك الحمد» نقل کیا ہے۔« ( ربنا لك الحمد» کہے یا« ربنا ولك الحمد» واؤ کے ساتھ ہر دو ط$$ریقہ
درست ہے)۔
الر ُك ِ
وع: ب فِي ُّ ض ِع اَأل ُكفِّ َعلَى ُّ
الر َك ِ اب َو ْ
-118بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ رکوع میں ہاتھ گھٹنوں پر رکھنا
َوقَا َل َأبُو ُح َم ْي ٍد فِي َأصْ َحابِ ِهَ :أ ْم َك َن النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ َد ْي ِه ِم ْن ُر ْكبَتَ ْي ِه.
اور ابوحمید نے اپنے ساتھیوں کے سامنے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے رکوع میں اپنے دونوں ہ$$اتھ
گھٹنوں پر جمائے۔
حدیث نمبر790 :
"ص$لَّي ُ
ْت ِإلَى ب ب َْن َسْ $ع ٍد ، يَقُ$ولَُ : َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنَ أبِي يَ ْعفٍُ $
$ور ، قَ$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْتُ م ْ
صَ $ع َ
ض ْعتُهُ َما بَي َْن فَ ِخ َذيَّ ،فَنَهَانِي َأبِي َوقَا َلُ :كنَّا نَ ْف َعلُهُ فَنُ ِهينَا َع ْنهُ َوُأ ِمرْ نَا َأ ْن نَ َ
ض َ $ع َأ ْي ِ $دينَا ي ثُ َّم َو َ َج ْنبَأبِي فَطَبَّ ْق ُ
ت بَي َْن َكفَّ َّ
َعلَى الرُّ َك ِ
ب".
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ابویعفور اکبر سے ،انہوں نے بیان
کیا کہ میں نے مصعب بن سعد سے سنا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے اپ$$نے وال$$د کے پہل$$و میں نم$$از پ$$ڑھی اور اپ$$نی
دونوں ہتھیلیوں کو مال کر رانوں کے درمیان رکھ لیا۔ اس پر میرے باپ نے مجھے ٹوکا اور فرمایا کہ ہم بھی پہلے
اسی طرح ک$رتے تھے۔ لیکن بع$د میں اس س$ے روک دئ$یے گ$ئے اور حکم ہ$وا کہ ہم اپ$نے ہ$اتھوں ک$و گھٹن$وں پ$ر
رکھیں۔
www.islamicurdubooks.com 594
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ب ، قَ$$ا َلَ " :رَأىُ ح َذ ْيفَ $ةَُ ر ُجاًل َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
ان ، قَا َلَ :س ِمع ُ
ْتَ ز ْيَ $د ب َْن َو ْه ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه $ر ْالفِ ْ
طَ $ر ِة الَّتِي فَطََ $ر هَّللا ُ ُم َح َّمدًا َ ت ُم َّ
ت َعلَى َغ ْيِ $ صلَّي َ
ْتَ ،ولَ ْو ُم َّ اَل يُتِ ُّم الرُّ ُكو َع َوال ُّسجُو َد ،قَا َلَ :ما َ
َو َسلَّ َم َعلَ ْيهَا".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،کہا ہم سے شعبہ نے بیان کی$$ا ،س$$لیمان بن اعمش کے واس$$طہ س$$ے کہ$$ا میں نے
زید بن وہب سے سنا ،انہوں نے بیان کیا کہ حذیفہ بن یم$$ان رض$$ی ہللا عنہ نے ایک ش$$خص ک$$و دیکھ$$ا کہ نہ رک$$وع
پوری طرح کرتا ہے نہ سجدہ۔ اس لیے آپ نے اس سے کہا کہ تم نے نم$$از ہی نہیں پ$$ڑھی اور اگ$$ر تم م$$ر گ$$ئے ت$$و
تعالی نے محمد صلی ہللا علیہ وسلم کو پیدا کیا تھا۔
ٰ تمہاری موت اس سنت پر نہیں ہو گی جس پر ہللا
www.islamicurdubooks.com 595
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر792 :
َح َّدثَنَا بَ َد ُل ب ُْن ْال ُم َحب َِّر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ شْ $عبَةُ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيْ ال َح َك ُمَ ، ع ْن اب ِْن َأبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْنْ البََ $را ِء ، قَ$$ا َلَ " :كَ $
$ان
$وع َم$$ا خَاَل ْالقِيَ$$ا َم َو ْالقُ ُع$$و َد ْأ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُسجُو ُدهُ َوبَي َْن السَّجْ َدتَي ِْنَ ،وِإ َذا َرفَ َع َر َسهُ ِم َن الرُّ ُكِ $ع النَّبِ ِّي َ ُر ُكو ُ
قَ ِريبًا ِم َن ال َّس َوا ِء".
ہم سے بدل بن محبر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہ$$ا کہ مجھے حکم نے ابن
لیلی سے خبر دی ،انہوں نے براء بن عازب رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے بتالیا کہ ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
ابی ٰ
وسلم کے رکوع و سجود ،دونوں سجدوں کے درمیان کا وقفہ اور جب رکوع سے سر اٹھ$$اتے ت$$و تقریب$ا ً س$$ب براب$$ر
تھے۔ سوا قیام اور تشہد کے قعود کے۔
سلَّ َم الَّ ِذي الَ يُتِ ُّم ُر ُكو َعهُ ِباِإل َعا َد ِة: اب َأ ْم ِر النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ -122بَ ُ
باب :نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا اس شخص کو نماز دوبارہ پڑھنے کا حکم دینا جس نے
رکوع پوری طرح نہیں کیا تھا
حدیث نمبر793 :
$ريُّ َ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :أ ْخبََ $رنِي يَحْ يَى ب ُْن َسِ $عي ٍدَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ سِ $عي ٌد ْال َم ْقبُِ $
ص$لَّى هَّللا ُ
ص$لَّى ثُ َّم َج$$ا َء فَ َس$لَّ َم َعلَى النَّبِ ِّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َد َخ َل ْال َمس ِْج َد ،فََ $د َخ َل َر ُجٌ $ل فَ َ
ي َهُ َر ْي َرةََ" ، أ َّن النَّبِ َّ
ص $لَّى ثُ َّم َج$$ا َء فَ َس $لَّ َم
ص $لِّ ،فَ َك لَ ْم تُ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َعلَ ْي ِه ال َّساَل َم ،فَقَا َل :ارْ ِج ْع فَ َ
صلِّ فَِإنَّ َ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َر َّد النَّبِ ُّي َ
ق فَ َم$ا ُأحْ ِسُ $ن ك بِْ $
$ال َح ِّ ص$لِّ ثَاَل ثً$ا ،فَقَ$$ا َلَ :والَّ ِذي بَ َعثََ $ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َل :ارْ ِج ْع فَ َ
صلِّ فَِإنَّ َ
ك لَ ْم تُ َ َعلَى النَّبِ ِّي َ
آن ،ثُ َّم ارْ َك ْع َحتَّى تَ ْ
ط َمِئ َّن َرا ِك ًع$$ا ،ثُ َّم صاَل ِة فَ َكبِّرْ ثُ َّم ا ْق َرْأ َما تَيَ َّس َر َم َع َ
ك ِم َن ْالقُرْ ِ َغ ْي َرهُ فَ َعلِّ ْمنِي ،قَا َلِ :إ َذا قُ ْم َ
ت ِإلَى ال َّ
ط َمِئ َّن َجالِسًا ،ثُ َّم ا ْس ُج ْد َحتَّى تَ ْ
ط َمِئ َّن َسِ $
اجدًا، اجدًا ،ثُ َّم ارْ فَ ْع َحتَّى تَ ْ ارْ فَ ْع َحتَّى تَ ْعتَ ِد َل قَاِئ ًما ،ثُ َّم ا ْس ُج ْد َحتَّى تَ ْ
ط َمِئ َّن َس ِ
ك ُكلِّهَا".
صاَل تِ َ ثُ َّم ا ْف َعلْ َذلِ َ
ك فِي َ
یحیی بن سعید قطان نے عبیدہللا عمری سے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
کہا کہ مجھ سے سعید بن ابی سعید مقبری نے اپنے والد سے بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی
www.islamicurdubooks.com 596
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کریم صلی ہللا علیہ وسلم مسجد میں تشریف لے گئے۔ اتنے میں ایک شخص آیا اور نماز پڑھنے لگ$$ا۔ نم$$از کے بع$$د
اس نے آ کر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کیا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم کا جواب دے ک$$ر فرمایا کہ
واپس جا کر دوبارہ نماز پڑھ ،کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی۔ چنانچہ اس نے دوبارہ نماز پڑھی اور واپس آ کر پھ$$ر
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم کیا ،آپ نے اس مرتبہ بھی یہی فرمایا کہ دوبارہ ج$$ا ک$$ر نم$$از پ$$ڑھ ،کی$$ونکہ ت$$و نے
نماز نہیں پڑھی۔ تین بار اسی طرح ہوا۔ آخر اس ش$$خص نے کہ$ا کہ اس ذات کی قس$م! جس نے آپ ک$و مبع$وث کی$$ا۔
میں تو اس سے اچھی نماز نہیں پڑھ سکتا۔ اس لیے آپ مجھے سکھالئیے۔ آپ نے فرمایا جب تو نماز کے لیے کھڑا
ہو تو( پہلے) تکبیر کہہ پھر قرآن مجید سے جو کچھ تجھ سے ہو سکے پڑھ ،اس کے بعد رکوع کر اور پوری طرح
رکوع میں چال جا۔ پھر سر اٹھا اور پوری طرح کھڑا ہو جا۔ پھر جب تو سجدہ کرے تو پ$$وری ط$$رح س$$جدہ میں چال
ج$$ا۔ پھر( س$$جدہ س$$ے) س$$ر اٹھ$$ا ک$$ر اچھی ط$$رح بیٹھ ج$$ا۔ دوب$$ارہ بھی اس$$ی ط$$رح س$$جدہ ک$$ر۔ یہی ط$$ریقہ نم$$از کے
تمام(رکعتوں میں) اختیار کر۔
الر ُك ِ
وع: اب ال ُّد َعا ِء فِي ُّ
-123بَ ُ
باب :رکوع میں دعا کا بیان
حدیث نمبر794 :
ضَ $ي قَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ر ِ ُورَ ، ع ْنَ أبِي الضُّ َحىَ ، ع ْنَ م ْسرُو ٍ َح َّدثَنَاَ ح ْفصُ ب ُْن ُع َم َر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ م ْنص ٍ
ك اللَّهُ َّم
ك اللَّهُ َّم َربَّنَ$$ا َوبِ َح ْمِ $د َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُو ُل فِي ُر ُكو ِع ِه َو ُسجُو ِد ِهُ ،سْ $ب َحانَ َ
ان النَّبِ ُّي َ هَّللا ُ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ا ْغفِرْ لِي".
ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا منصور بن معتم$$ر نے
ابوالضحی مسلم بن صبیح سے ،انہوں نے مسروق سے ،انہوں نے عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا س$$ے،
ٰ بیان کیا ،انہوں نے
انہوں نے فرمایا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لمرکوع اور س$$جدہ میں« س$$بحانك اللهم ربن$$ا وبحم$$دك ،اللهم اغف$$ر
لي» پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 597
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
الر ُك ِ
وع: اب َما يَقُو ُل اِإل َما ُم َو َمنْ َخ ْلفَهُ ِإ َذا َرفَ َع َرْأ َ
سهُ ِم َن ُّ -124بَ ُ
باب :امام اور مقتدی رکوع سے سر اٹھانے پر کیا کہیں ؟
حدیث نمبر795 :
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه بَ ، ع ْنَ س ِعي ٍد ْال َم ْقب ُِريِّ َ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َلَ " :كَ $
$ان النَّبِ ُّي َ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا َر َكَ $ع َوِإ َذا َرفََ $ع ك ْال َح ْم ُدَ ،و َك َ
ان النَّبِ ُّي َ َو َسلَّ َم ِإ َذا قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ قَا َل اللَّهُ َّم َربَّنَا َولَ َ
َرْأ َسهُ يُ َكبِّرَُ ،وِإ َذا قَا َم ِم َن السَّجْ َدتَي ِْن ،قَا َل :هَّللا ُ َأ ْكبَرُ".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،انہوں نے سعید مقبری س$$ے
بیان کیا ،انہوں نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم جب« سمع هللا لمن حمده» کہتے ت$$و
اس کے بعد« اللهم ربنا ولك الحمد»بھی کہتے۔ اسی طرح جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم رکوع ک$$رتے اور س$$ر اٹھ$$اتے
تو تکبیر کہتے۔ دونوں سجدوں سے کھڑے ہوتے وقت بھی آپ صلی ہللا علیہ وسلم« هللا أكبر» کہا کرتے تھے۔
اب فَ ْ
ض ِل اللَّ ُه َّم َربَّنَا لَكَ ا ْل َح ْمدُ: -125بَ ُ
باب« :اللهم ربنا لك الحمد» پڑھنے کی فضیلت
حدیث نمبر796 :
www.islamicurdubooks.com 598
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اب:
-126بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر797 :
ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَ$$ا َلُ" :أَلقَ$$رِّ بَ َّن َ
ص$اَل ةَ َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ص$اَل ِة ص$اَل ِة ُّ
الظ ْهِ $
$ر َو َ ت فِي ال َّر ْك َع ِة اآْل ِخَ $ر ِة ِم ْن َ ان َأبُو هُ َر ْي َرةَ َر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ يَ ْقنُ ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ َك َ
النَّبِ ِّي َ
ين َويَ ْل َع ُن ْال ُكفَّا َر".
ْح بَ ْع َد َما يَقُو ُل َس ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ ،فَيَ ْد ُعو لِ ْل ُمْؤ ِمنِ َ ْال ِع َشا ِء َو َ
صاَل ِة الصُّ ب ِ
$یی بن ابی کث$یر س$ے ،انہ$$وں نے
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،انہ$$وں نے ہش$$ام دس$توائی س$$ے ،انہ$$وں نے یحٰ $
ابوس$$لمہ س$$ے ،انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ل$$و میں تمہیں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کی نماز کے قریب قریب کر دوں گا۔ چنانچہ ابوہریرہ رضی ہللا عنہ ،ظہر ،عشاء اور صبح کی آخری رکع$$ات
میں قنوت پڑھا کرتے تھے۔« سمع هللا لمن حمده» کے بعد۔ یعنی مومنین کے حق میں دعا ک$$رتے اور کف$$ار $پ$$ر لعنت
بھیجتے۔
حدیث نمبر798 :
ض َ $ي هَّللا ُ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َأبِي اَأْل ْس َو ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُلَ ، ع ْنَ خالِ ٍد ْال َح َّذا ِءَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ $ةََ ، ع ْنَ أنَ ٍ
سَ ، ر ِ
ب َو ْالفَجْ ِر"$.
وت فِي ْال َم ْغ ِر ِ
ان ْالقُنُ ُ
َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
ہم سے عبدہللا بن ابی االسود نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا ،انہوں نے خال$$د بن
حذاء سے بیان کیا ،انہوں نے ابوقالبہ( عبدہللا بن زید) سے ،انہوں نے انس رضی ہللا عنہ سے کہ آپ نے فرمایا کہ
دعا قنوت فجر اور مغرب کی نمازوں میں پڑھی جاتی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 599
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر799 :
$كَ ، ع ْن نُ َعي ِْم ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ْال ُمجْ ِمِ $
$رَ ، ع ْنَ علِ ِّي ب ِْن يَحْ يَى ب ِْن َخاَّل ٍد الُّ $
$ز َرقِ ِّي، َحَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ب ُْن َم ْس$لَ َمةََ ، ع ْنَ مالٍِ $
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما َرفَ َ $ع َرْأ َس $هُ
صلِّي َو َرا َء النَّبِ ِّي َ َع ْنَأبِي ِهَ ، ع ْنِ رفَا َعةَ ب ِْن َرافِ ٍع ُّ
الز َرقِ ِّي ، قَا َلُ " :كنَّا يَ ْو ًما نُ َ
ك ْال َح ْمُ $د َح ْم $دًا َكثِ$يرًا طَيِّبً$ا ُمبَا َر ًك$ا فِي ِه ،فَلَ َّما
ِم َن ال َّر ْك َع ِة ،قَا َلَ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ ،قَ$ا َل َرجٌُ $ل َو َرا َءهَُ :ربَّنَ$ا َولََ $
ين َملَ ًكا يَ ْبتَ ِدرُونَهَا َأيُّهُ ْم يَ ْكتُبُهَا َأ َّولُ". ف ،قَا َلَ :م ِن ْال ُمتَ َكلِّ ُم ؟ قَا َلَ :أنَا ،قَا َلَ :رَأي ُ
ْت بِضْ َعةً َوثَاَل ثِ َ ا ْن َ
ص َر َ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ام$$ام مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے نعیم بن عب$$دہللا مجم$$ر س$$ے،
یحیی بن خالد زرقی سے ،انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے رفاعہ بن رافع زرقی سے ،انہ$$وں
ٰ انہوں نے علی بن
نے کہا کہ ہم نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی اقت$$داء میں نم$$از پ$$ڑھ رہے تھے۔ جب آپ رک$$وع س$$ے س$$ر اٹھ$$اتے
تو« س$$مع هللا لمن حم$$ده» کہ$$تے۔ ایک ش$$خص نے پیچھے س$$ے کہا« ربن$$ا ول$$ك الحم$$د ،حم$$دا كث$$يرا طيب$$ا مبارك$$ا
فيه» آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز سے فارغ ہ$و ک$$ر دریافت فرمایا کہ کس نے یہ کلم$$ات کہے ہیں ،اس ش$$خص
نے جواب دیا کہ میں نے۔ اس پر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو دیکھا کہ
ان کلمات کو لکھنے میں وہ ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتے تھے۔
الر ُك ِ
وع: ين يَ ْرفَ ُع َرْأ َ
سهُ ِم َن ُّ اب ا ِال ْط َمْأنِينَ ِة ِح َ
-127بَ ُ
باب :رکوع سے سر اٹھانے کے بعد اطمینان سے سیدھا کھڑا ہونا
قَا َل َأبُو ُح َم ْي ٍدَ :رفَ َع النَّبِ ُّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوا ْستَ َوى َجالِسًا َحتَّى يَعُو َد ُكلُّ فَقَ ٍ
ار َم َكانَهُ.
اور ابوحمید رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( رک$$وع س$$ے) س$$ر اٹھایا ت$$و س$$یدھے اس
طرح کھڑے ہو گئے کہ پیٹھ کا ہر جوڑ اپنی جگہ پر آ گیا۔
www.islamicurdubooks.com 600
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر800 :
حدیث نمبر801 :
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاُ شْ $عبَةَُ ، ع ْنْ ال َح َك ِمَ ، ع ْن اب ِْن َأبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْنْ البََ $را ِءَ ر ِ
ضَ $ي هَّللا ُ َع ْن$هُ ،قَ$ا َلَ " :ك َ
$ان
ْأ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُسجُو ُدهَُ ،وِإ َذا َرفَ َع َر َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ
وع َوبَي َْن السَّجْ َدتَي ِْن قَ ِريبًا ِم َن ال َّس َوا ِء". ع النَّبِ ِّي َ
ُر ُكو ُ
لیلی
ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شعبہ نے حکم سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے ابن ابی ٰ
سے ،انہوں نے براء بن عازب رض$$ی ہللا عنہ س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے رک$$وع،
سجدہ ،رکوع سے سر اٹھاتے وقت اور دونوں سجدوں کے درمیان کا بیٹھنا تقریبا ً برابر ہوتا تھا۔
حدیث نمبر802 :
ك ب ُْن ُّوبَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَ$$ةَ ، قَ$$ا َلَ " :ك َ
$$انَ مالُِ $$ ب ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َزيٍْ $$دَ ، ع ْنَ أي َ َحَّ $$دثَنَاُ س$$لَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َح$$رْ ٍ
صاَل ٍة فَقَ$ا َم فََ$أ ْم َك َن ْالقِيَ$ا َم ،ثُ َّم َر َكَ $ع
ت َك فِي َغي ِْر َو ْق ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َذا َ
صاَل ةُ النَّبِ ِّي َان َ ْف َك َ ْال ُح َوي ِْرثِي ُِرينَا َكي َ
ان َأبُو بُ َر ْي ٍد ِإ َذا َرفََ $$عصاَل ةَ َشي ِْخنَا هَ َذا َأبِي بُ َر ْي ٍدَ ،و َك َ
صلَّى بِنَا َ ب هُنَيَّةً ،قَا َل :فَ َ ص َ فََأ ْم َك َن الرُّ ُكو َع ،ثُ َّم َرفَ َع َرْأ َسهُ فََأ ْن َ
ض". َرْأ َسهُ ِم َن السَّجْ َد ِة اآْل ِخ َر ِة ا ْستَ َوى قَا ِعدًا ثُ َّم نَهَ َ
www.islamicurdubooks.com 601
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے ایوب س$$ختیانی
سے ،انہوں نے ابوقالبہ سے کہ مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ ہمیں( نماز پ$ڑھ ک$ر) دکھالتے کہ ن$بی ک$ریم ص$لی
ہللا علیہ وسلم کس طرح نماز پڑھتے تھے اور یہ نماز کا وقت نہیں تھا۔ چنانچہ آپ( ایک م$رتبہ) کھ$$ڑے ہ$وئے اور
پوری طرح کھڑے رہے۔ پھر جب رکوع کیا اور پوری طم$$انیت کے س$$اتھ س$$ر اٹھایا تب بھی تھ$$وڑی دیر س$$یدھے
کھڑے رہے۔ اب$وقالبہ نے بی$ان کی$ا کہ مال$ک رض$$ی ہللا عنہ نے ہم$ارے اس ش$یخ ابویزید کی ط$رح نم$$از پڑھائی۔
ابویزید جب دوسرے سجدہ سے سر اٹھاتے تو پہلے اچھی طرح بیٹھ لیتے پھر کھڑے ہوتے۔
حدیث نمبر803 :
ث ب ِْن $ر ب ُْن َع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن ْال َحِ $
$ار ِ الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ أبُ$$و بَ ْكِ $
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ان
ضَ $ صاَل ٍة ِم َن ْال َم ْكتُوبَ ِة َو َغي ِْرهَ$$ا فِي َر َم َ ان يُ َكبِّ ُر فِي ُكلِّ َ ِه َش ٍامَ ،وَأبُو َسلَ َمةَ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، أ َّنَ أبَا هُ َر ْي َرةََ " ك َ
ك ْال َح ْمُ $د قَ ْبَ $ل َأ ْن
ين يَرْ َكعُ ،ثُ َّم يَقُولَُ :س ِم َع هَّللا ُ لِ َم ْن َح ِم َدهُ ،ثُ َّم يَقُ$$ولَُ :ربَّنَ$$ا َولََ $
ين يَقُو ُم ،ثُ َّم يُ َكبِّ ُر ِح َ
َو َغي ِْر ِه ،فَيُ َكبِّ ُر ِح َ
ين يَ ْس ُج ُد ،ثُ َّم يُ َكبِّ ُرين يَرْ فَ ُع َرْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد ،ثُ َّم يُ َكبِّ ُر ِح َ اجدًا ،ثُ َّم يُ َكبِّ ُر ِح َ
ين يَه ِْوي َس ِ يَ ْس ُج َد ،ثُ َّم يَقُولُ :هَّللا ُ َأ ْكبَ ُر ِح َ
ك فِي ُكلِّ َر ْك َعٍ $ة َحتَّى يَ ْف ُ $ر َغ وس فِي ااِل ْثنَتَي ِْنَ ،ويَ ْف َع ُل َذلِ َ ين يَقُو ُم ِم َن ْال ُجلُ ِ ين يَرْ فَ ُع َرْأ َسهُ ِم َن ال ُّسجُو ِد ،ثُ َّم يُ َكبِّ ُر ِح َ ِح َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َم
ُول هَّللا ِ َ
صاَل ِة َرس ِ فَ :والَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه ِإنِّي َأَل ْق َربُ ُك ْم َشبَهًا بِ َص ِر ُ صاَل ِة ،ثُ َّم يَقُو ُل ِح َ
ين يَ ْن َ ِم َن ال َّ
ق ال ُّد ْنيَا".
صاَل تَهُ َحتَّى فَا َر َ ِإ ْن َكانَ ْ
ت هَ ِذ ِه لَ َ
www.islamicurdubooks.com 602
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ،انہ$$وں نے زہ$$ری س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ
مجھ کو ابوبکر بن عبدالرحمٰ ن بن حارث بن ہشام اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے خبر دی کہ ابوہریرہ رض$$ی ہللا عنہ
تمام نمازوں میں تکبیر کہا کرتے تھے۔ خواہ فرض ہوں یا نہ ہوں۔ رمضان کا مہینہ ہو یا کوئی اور مہینہ ہو ،چنانچہ
جب آپ نم$$از کے ل$$یے کھ$$ڑے ہ$$وتے ت$$و تکب$$یر کہ$$تے ،رک$$وع میں ج$$اتے ت$$و تکب$$یر کہ$$تے۔ پھر « س$$مع هللا لمن
حم$$ده» کہ$$تے اور اس کے بعد« ربن$$ا ول$$ك الحم$$د» س$$جدہ س$$ے پہلے ،پھ$$ر جب س$$جدہ کے ل$$یے جھک$$تے تو« هللا
أكبر» کہتے۔ پھر سجدہ سے سر اٹھاتے تو« هللا أكبر» کہتے۔ پھر دوسرا سجدہ ک$رتے وقت« هللا أك$بر» کہ$تے۔ اس$ی
اولی کرنے کے بعد جب کھڑے ہوتے تب
طرح سجدہ سے سر اٹھاتے تو« هللا أكبر» کہتے۔ دو رکعات کے بعد قعدہ ٰ
بھی تکبیر کہتے اور آپ ہر رکعت میں ایسا ہی کرتے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہونے تک۔ نماز سے فارغ ہ$$ونے
کے بعد فرماتے کہ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تم میں سب سے زیادہ نبی کریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کی نماز سے مشابہ ہوں۔ اور آپ اسی طرح نماز پڑھتے رہے یہاں تک کہ آپ دنیا سے تشریف لے گئے۔
حدیث نمبر804 :
www.islamicurdubooks.com 603
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر805 :
www.islamicurdubooks.com 604
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$ريِّ ، قَ$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ سِ $عي ُد ب ُْن ْال ُم َس$يِّ ِ
بَ ، و َعطَ$ا ُء ب ُْن يَ ِزيَ $د $ان ، قَ$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
اللَّ ْيثِ ُّي ، أن أبا هريرة أخبرهما ،أن الناس قَالُوا" :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هَلْ نَ َرى َربَّنَا يَ$ْ $و َم ْالقِيَا َمِ $ة ؟ قَ$ا َل :هَ$لْ تُ َم$ار َ
ُون
www.islamicurdubooks.com 605
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 606
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کانٹوں کی طرح آنکس ہوں گے۔ سعدان کے کانٹے تو تم نے دیکھے ہ$$وں گے؟ ص$$حابہ رض$$ی ہللا عنہم نے ع$$رض
کیا کہا ہاں!( آپ نے فرمایا) تو وہ س$$عدان کے ک$$انٹوں کی ط$$رح ہ$وں گے۔ البتہ ان کے ط$$ول و ع$$رض ک$$و س$وا ہللا
تعالی کے اور کوئی نہیں جانتا۔ یہ آنکس لوگوں کو ان کے اعم$$ال کے مط$$ابق کھینچ لیں گے۔ بہت س$$ے ل$$وگ اپ$$نے
ٰ
عمل کی وجہ سے ہالک ہوں گے۔ بہت سے ٹکڑے ٹک$$ڑے ہ$$و ج$$ائیں گے۔ پھ$$ر ان کی نج$$ات ہ$$و گی۔ جہنمی$$وں میں
$الی ہی کی عب$$ادت ک$$رتے
تعالی جس پر رحم فرمانا چاہے گا تو مالئکہ کو حکم دے گا کہ جو خ$$الص ہللا تعٰ $
ٰ سے ہللا
تھے انہیں باہر نکال لو۔ چنانچہ ان کو وہ باہر نکالیں گے اور موح$$دوں ک$$و س$$جدے کے آث$$ار س$$ے پہچ$$انیں گے۔ ہللا
تعالی نے جہنم پر سجدہ کے آثار کا جالنا حرام کر دیا ہے۔ چنانچہ یہ جب جہنم سے نکالے جائیں گے تو اث$$ر س$$جدہ
ٰ
کے سوا ان کے جسم کے تمام ہی حصوں کو آگ جال چکی ہو گی۔ جب جہنم سے باہر ہوں گے تو بالکل ج$$ل چکے
ہوں گے۔ اس لیے ان پر آب حیات ڈاال جائے گا۔ جس سے وہ اس ط$$رح ابھ$$ر آئیں گے۔ جیس$$ے س$$یالب کے ک$$وڑے
تعالی بندوں کے حساب سے فارغ ہو جائے گا۔ لیکن
ٰ کرکٹ پر سیالب کے تھمنے کے بعد سبزہ ابھر آتا ہے۔ پھر ہللا
ایک ش$$خص جنت اور دوزخ کے درمی$$ان اب بھی ب$$اقی رہ ج$$ائے گ$$ا۔ یہ جنت میں داخ$$ل ہ$$ونے واال آخ$$ری دوزخی
شخص ہو گا۔ اس کا منہ دوزخ کی طرف ہو گا۔ اس لیے کہے گا کہ اے میرے رب! میرے منہ کو دوزخ کی ط$$رف
$الی
سے پھیر دے۔ کیونکہ اس کی بدبو مجھ کو م$$ارے ڈال$$تی ہے اور اس کی چم$$ک مجھے جالئے دیتی ہے۔ ہللا تعٰ $
پوچھے گا کیا اگر تیری یہ تمنا پوری کر دوں تو تو دوبارہ $کوئی نیا سوال تو نہیں کرے گا؟ بندہ کہے گ$ا نہیں ت$یری
تعالی جہنم کی ط$$رف س$$ے اس ک$$ا
ٰ بزرگی کی قسم! اور جیسے جیسے ہللا چاہے گا وہ قول و قرار کرے گا۔ آخر ہللا
منہ پھیر دے گا۔ جب وہ جنت کی طرف منہ کرے گا اور اس کی ش$$ادابی نظ$$روں کے س$$امنے آئی ت$$و ہللا نے جت$$نی
$الی
دیر چاہا وہ چپ رہے گا۔ لیکن پھر بول پڑے گ$$ا اے ہللا! مجھے جنت کے دروازے کے ق$$ریب پہنچ$$ا دے۔ ہللا تعٰ $
پوچھے گا کیا تو نے عہد و پیمان نہیں باندھا تھا کہ اس ایک سوال کے سوا اور کوئی سوال ت$$و نہیں ک$$رے گ$$ا۔ بن$$دہ
کہے گا اے میرے رب! مجھے تیری مخلوق میں سب سے زیادہ بدنصیب نہ ہونا چاہئے۔ ہللا رب العزت فرم$$ائے گ$$ا
کہ پھر کیا ضمانت ہے کہ اگر تیری یہ تمنا پوری کر دی گئی تو دوسرا کوئی سوال تو نہیں ک$$رے گ$$ا۔ بن$$دہ کہے گ$$ا
نہیں تیری عزت کی قسم اب دوسرا سوال کوئی تجھ سے نہیں کروں گا۔ چنانچہ اپنے رب سے ہر طرح عہد و پیمان
باندھے گ$$ا اور جنت کے دروازے ت$$ک پہنچ$$ا دیا ج$$ائے گ$$ا۔ دروازہ پ$$ر پہنچ ک$$ر جب جنت کی پنہ$$ائی ،ت$$ازگی اور
تعالی چاہے گا وہ بندہ چپ رہے گا۔ لیکن آخر بول پڑے گا کہ اے ہللا! مجھے
ٰ مسرتوں کو دیکھے گا تو جب تک ہللا
www.islamicurdubooks.com 607
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
تعالی فرمائے گا۔ افسوس اے ابن آدم! تو ایسا دغا ب$$از کی$$وں بن گی$$ا؟ کیا( ابھی) ت$$و نے
ٰ جنت کے اندر پہنچا دے۔ ہللا
عہد و پیمان نہیں باندھا تھا کہ جو کچھ مجھے دیا گیا ،اس سے زیادہ اور کچھ نہ مانگوں گ$$ا۔ بن$$دہ کہے گ$$ا اے رب!
مجھے اپنی سب سے زیادہ بدنصیب مخل$$وق نہ بن$$ا۔ ہللا پ$$اک ہنس دے گ$$ا اور اس$$ے جنت میں بھی داخلہ کی اج$$ازت
$الی کے س$$امنے) رکھے
عطا فرما دے گا اور پھر فرمائے گا مانگ کیا ہے تیری تمنا۔ چنانچہ وہ اپنی تمنائیں( ہللا تعٰ $
تعالی فرمائے گا کہ فالں چیز اور م$$انگو ،فالں چ$$یز ک$$ا مزید س$$وال
ٰ گا اور جب تمام تمنائیں ختم ہو جائیں گی تو ہللا
کرو۔ خود ہللا پاک ہی یاددہانی کرائے گا۔ اور جب وہ تمام تمنائیں پوری ہو جائیں گی تو فرمائے گا کہ تمہیں یہ س$$ب
اور اتنی ہی اور دی گئیں۔ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے کہا کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ اور اس سے دس گنا اور زیادہ تمہیں دی گئیں۔ اس پر ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے فرمایا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی یہی بات صرف مجھے یاد ہے کہ تمہیں یہ تمن$$ائیں اور ات$$نی ہی اور دی گ$$ئیں۔
لیکن ابوسعید رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے آپ کو یہ کہتے سنا تھا کہ یہ اور اس کی دس گنا تمن$$ائیں تجھ ک$$و
دی گئیں۔
س ُجو ِد:
ض ْب َع ْي ِه َويُ َجافِي فِي ال ُّ
اب يُ ْب ِدي َ
-130بَ ُ
باب :سجدے میں دونوں بازو کھلے اور پیٹ رانوں سے الگ رکھے
حدیث نمبر807 :
$رَ ، ع ْن اب ِْن هُرْ ُمَ $زَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َمالٍِ $
$ك اب ِْن ضَ $رَ ، ع ْنَ ج ْعفٍَ $ َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِي بَ ْكُ $ر ب ُْن ُم َ
ْث: ص$لَّى فََ $ر َج بَي َْن يَ َد ْيِ $ه َحتَّى يَ ْبُ $د َو بَيَ$$اضُ ِإ ْبطَ ْيِ $ه"َ ،وقَ$$ا َل اللَّي ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
ان ِإ َذا َ ي َبُ َح ْينَةََ" ، أ ّن النَّبِ َّ
َح َّدثَنِي َج ْعفَ ُر ب ُْن َربِي َعةَ نَحْ َوهُ.
یحیی بن بکیر نے بیان کی$ا ،کہ$ا کہ مجھ س$ے بک$ر بن مض$ر نے جعف$ر بن ربیعہ س$ے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے
ٰ ہم سے
عبدالرحمٰ ن بن ہرم$$ز س$ے ،انہ$وں نے عب$دہللا بن مال$$ک بن بحینہ س$ے کہ ن$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$لم جب نم$$از
پڑھتے سجدے میں اپنے دونوں بازوؤں کو اس قدر پھیال دیتے کہ بغل کی سفیدی ظ$$اہر ہ$$و ج$$اتی تھی۔ لیث بن س$$عد
نے بیان کیا کہ مجھ سے بھی جعفر بن ربیعہ نے اسی طرح حدیث بیان کی۔
www.islamicurdubooks.com 608
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اصٍ $$لَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَ$$ةََ " رَأى َر ُجاًل اَل يُتِ ُّم الصْ $$ل ُ
ت ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $$دثَنَاَ مهِْ $$ديُّ َ ، ع ْنَ و ِ َحَّ $$دثَنَاَّ
س ْب َع ِة َأ ْعظُ ٍم:
س ُجو ِد َعلَى َ
اب ال ُّ
-133بَ ُ
باب :سات ہڈیوں پر سجدے کرنا
www.islamicurdubooks.com 609
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر809 :
حدیث نمبر810 :
حدیث نمبر811 :
www.islamicurdubooks.com 610
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
فرمایا کہ ہم ن$$$$بی ک$$$$ریم ص$$$$لی ہللا علیہ وس$$$$لم کی اقت$$$$داء میں نم$$$$از پڑھتے تھے۔ جب آپ« س$$$$مع هللا لمن
حمده» کہتے( یعنی رکوع سے سر اٹھاتے) تو ہم میں سے کوئی اس وقت تک اپنی پیٹھ نہ جھکاتا جب تک آپ صلی
ہللا علیہ وسلم اپنی پیشانی زمین پر نہ رکھ دیتے۔
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم$$ا، سَ ر ِ سَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ َح َّدثَنَاُ م َعلَّى ب ُْن َأ َس ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ َ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن طَا ُو ٍ
ت َأ ْن َأ ْسُ $ج َد َعلَى َسْ $ب َع ِة َأ ْعظُ ٍم َعلَى ْال َج ْبهَِ $ةَ ،وَأ َش$ا َر بِيَِ $د ِه َعلَى َأ ْنفِِ $ه صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمُ" :أ ِم$$رْ ُ
قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
اف ْالقَ َد َمي ِْن َواَل نَ ْكفِ َ
ت الثِّيَ َ
اب َوال َّش َع َر". َو ْاليَ َدي ِْن َوالرُّ ْكبَتَي ِْن َوَأ ْ
ط َر ِ
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن طاؤس سے،
انہوں نے اپنے باپ سے ،انہوں نے ابن عباس رض$$ی ہللا عنہم$$ا س$$ے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
مجھے سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا حکم ہوا ہے۔ پیشانی پ$$ر اور اپ$$نے ہ$$اتھ س$ے ن$$اک کی ط$$رف اش$$ارہ کی$$ا اور
دونوں ہاتھ اور دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں کی انگلیوں پر۔ اس طرح کہ ہم نہ کپڑے سمیٹیں نہ بال۔
تَ :أاَل
ت ِإلَىَ أبِي َس ِ $عي ٍد ْال ُخْ $د ِريِّ ، فَقُ ْل ُ
َح َّدثَنَاُ مو َسى ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا هَ َّما ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةَ ، قَا َل :ا ْنطَلَ ْق ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي لَ ْيلَ ِة ْالقَ ْد ِر، تَ :حد ِّْثنِي َما َس ِمع َ
ْت ِم َن النَّبِ ِّي َ ث ،فَ َخ َر َج ،فَقَا َل :قُ ْل ُ
تَ ْخ ُر ُج بِنَا ِإلَى النَّ ْخ ِل نَتَ َح َّد ُ
ان َوا ْعتَ َك ْفنَا َم َع $هُ ،فََأتَ$$اهُ ِجب ِْري $لُ ،فَقَ$$ا َلِ :إ َّن
ض َصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َع ْش َر اُأْل َو ِل ِم ْن َر َم َ
ف َرسُو ُل هَّللا ِ َ
قَا َل" :ا ْعتَ َك َ
www.islamicurdubooks.com 611
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ك ،فَقَ$$ا َم النَّبِ ُّي ف ْال َع ْش َر اَأْل ْو َسطَ فَا ْعتَ َك ْفنَا َم َعهُ ،فََأتَاهُ ِجب ِْريلُ ،فَقَا َلِ :إ َّن الَّ ِذي تَ ْ
طلُبُ َأ َما َمَ $ ك فَا ْعتَ َك َطلُبُ َأ َما َم َالَّ ِذي تَ ْ
باب ( :نماز میں ) کپڑوں میں گرہ لگانا اور باندھنا کیسا ہے اور جو شخص شرمگاہ کے کھل
جانے کے خوف سے کپڑے کو جسم سے لپیٹ لے تو کیا حکم ہے ؟
حدیث نمبر814 :
ُص$لُّ َ
ون َمَ $ع $ان النَّاسُ ي َاز ٍمَ ، ع ْنَ سه ِْل ب ِْن َس ْع ٍد ، قَا َلَ " :كَ $ انَ ، ع ْنَ أبِي َح ِ ير ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َوهُ ْم َعاقِ ُدوا ُأ ْز ِر ِه ْم ِم َن الصِّ َغ ِر َعلَى ِرقَابِ ِه ْم ،فَقِي َل لِلنِّ َس $ا ِء :اَل تَ$$رْ فَع َْن ُر ُء َ
وس ُ $ك َّن َحتَّى النَّبِ ِّي َ
ي الرِّ َجا ُل ُجلُوسًا". يَ ْستَ ِو َ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں سفیان نے ابوحازم سلمہ بن دینار کے واسطے س$$ے خ$$بر دی ،انہ$$وں
نے سہل بن سعد سے ،انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ تہبن$$د چھ$$وٹے ہ$$ونے کی
وجہ سے انہیں گردنوں سے باندھ کر نماز پڑھتے تھے اور عورت$وں س$ے کہہ دیا گی$ا تھ$ا کہ جب ت$ک م$رد اچھی
طرح بیٹھ نہ جائیں تم اپنے سروں کو( سجدہ سے) نہ اٹھاؤ۔
www.islamicurdubooks.com 613
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر816 :
س ُجو ِد:
يح َوال ُّد َعا ِء فِي ال ُّ اب التَّ ْ
سبِ ِ -139بَ ُ
باب :سجدہ میں تسبیح اور دعا کا بیان
حدیث نمبر817 :
ص$$$و ُرَ ، ع ْنُ م ْس$$$لِ ٍمَ ، ع ْنَ م ْس$$$رُو ٍ
ق ، َحَّ $$$دثَنَاُ م َسَّ $$$د ٌد ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْنُ سْ $$$فيَ َ
ان ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنِيَ م ْن ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم يُ ْكثُِ $ر َأ ْن يَقُ$$و َل فِي ُر ُكو ِعِ $ه َو ُس$جُو ِد ِه
ان النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَاَ ،أنَّهَا قَالَ ْ
تَ " :ك َ َع ْنَ عاِئ َشةََ ر ِ
ك اللَّهُ َّم ا ْغفِرْ لِي يَتََأ َّو ُل ْالقُرْ َ
آن". ك اللَّهُ َّم َربَّنَا َوبِ َح ْم ِد َ
ُس ْب َحانَ َ
یحیی بن سعید قط$ان نے ،س$فیان ث$وری س$ے ،انہ$وں نے کہ$ا کہ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
مجھ سے منصور بن معتمر نے مسلم بن صبیح سے بیان کیا ،انہوں نے مسروق سے ،ان سے عائشہ ص$$دیقہ رض$$ی
ہللا عنہا نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سجدہ اور رک$$وع میں اک$$ثر یہ پڑھا ک$$رتے تھے۔« س$$بحانك اللهم
ربنا وبحمدك ،اللهم اغفر لي»( اس دعا کو پڑھ کر) آپ قرآن کے حکم پر عمل کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 614
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر818 :
ص َ $حابِ ِه: ث قَ$$ا َل َأِل ْ ك ب َْن ْال ُح َوي ِْر ِ ُّوبَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَةََ أ َّنَ مالِ َ ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ أي َ َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ص$اَل ٍة ،فَقَ$$ا َم ثُ َّم َر َكَ $ع فَ َكبَّ َر ،ثُ َّم َرفََ $ع
ين َ ك فِي َغي ِْر ِح ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :و َذا َ
ُول هَّللا ِ َ
صاَل ةَ َرس ِ َأاَل ُأنَبُِّئ ُك ْم َ
صاَل ةَ َع ْم ِرو ب ِْن َس$لِ َمةَ َش$ي ِْخنَا هََ $ذا ،قَ$$ا َل َأيُّوبُ َ :كَ $
$ان يَ ْف َعُ $ل صلَّى َ َرْأ َسهُ فَقَا َم هُنَيَّةً ،ثُ َّم َس َج َد ،ثُ َّم َرفَ َع َرْأ َسهُ هُنَيَّةً فَ َ
َش ْيًئا لَ ْم َأ َرهُ ْم يَ ْف َعلُونَهَُ ،ك َ
ان يَ ْق ُع ُد فِي الثَّالِثَ ِة َوالرَّابِ َع ِة.
ہم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ایوب س$$ختیانی س$ے بی$ان کی$$ا ،انہ$$وں
نے ابوقالبہ عبدہللا بن زید سے ،کہ مالک بن حویرث رضی ہللا عنہ نے اپ$$نے س$$اتھیوں س$$ے کہ$$ا کہ میں تمہیں ن$$بی
ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی نم$$از کی$$وں نہ س$$کھا دوں۔ اب$وقالبہ نے کہ$$ا یہ نم$$از ک$$ا وقت نہیں تھا( مگ$$ر آپ ہمیں
سکھانے کے لیے) کھڑے ہوئے۔ پھر رکوع کیا اور تکب$یر کہی پھ$ر س$ر اٹھایا اور تھ$وڑی دیر کھ$ڑے رہے۔ پھ$ر
سجدہ کیا اور تھوڑی دیر کے لیے سجدہ سے سر اٹھایا اور پھر سجدہ کیا اور سجدہ سے تھ$وڑی دیر کے ل$یے س$$ر
اٹھایا۔ انہوں نے ہمارے شیخ عمرو بن سلمہ کی طرح نماز پڑھی ایوب سختیانی نے کہا کہ وہ عم$$رو بن س$$لمہ نم$$از
میں ایک ایسی چیز کیا کرتے تھے کہ دوسرے لوگوں کو اس طرح کرتے میں نے نہیں دیکھا۔ آپ تیسری یا چوتھی
رکعت پر( سجدہ سے فارغ ہو کر کھڑے ہونے سے پہلے)بیٹھتے تھے۔( یعنی جلسہ استراحت کرتے تھے)۔
حدیث نمبر819 :
www.islamicurdubooks.com 615
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر820 :
الزبَي ِْريُّ ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاِ م ْس َ $ع ٌرَ ، ع ْنْ ال َح َك ِم،
َّح ِيم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َأحْ َم َد ُم َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ُّ
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َع ْب ِد الر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو ُر ُكو ُعهُ َوقُعُ$$و ُدهُ بَي َْن َع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن ب ِْن َأبِي لَ ْيلَىَ ، ع ْنْ البَ َرا ِء ، قَا َلَ " :ك َ
ان ُسجُو ُد النَّبِ ِّي َ
السَّجْ َدتَي ِْن قَ ِريبًا ِم َن ال َّس َوا ِء".
ہم سے محمد بن عبدالرحیم صاعقہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابواحمد محمد بن عبدہللا زبیری نے کہ$$ا کہ
لیلی س$$ے انہ$$وں نے ب$$راء بن ع$$ازب
ہم سے مسعر بن کدام نے حکم عتیبہ کوفی سے انہ$$وں نے عب$$دالرحمٰ ن بن ابی ٰ
رضی ہللا عنہ سے انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا سجدہ ،رک$$وع اور دون$$وں س$$جدوں کے درمی$$ان
بیٹھنے کی مقدار تقریبا ً برابر ہوتی تھی۔
حدیث نمبر821 :
ضَ $ي هَّللا ُ َع ْن$هُ ،قَ$$ا َلِ :إنِّي اَل آلُ$$و َأ ْن تَ ، ع ْنَ أنَ ِ
سَ ر ِ ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْن ثَ$$ابِ ٍ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ان َأنَسُ يَصْ نَ ُع َش ْيًئا لَ ْم َأ َر ُك ْم تَصْ نَعُونَهُ،
تَ " :ك َ صلِّي بِنَا ،قَا َل ثَابِ ٌ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يُ َي َ صلِّ َي بِ ُك ْم َك َما َرَأي ُ
ْت النَّبِ َّ ُأ َ
وع قَا َم َحتَّى يَقُو َل ْالقَاِئ ُل قَ ْد نَ ِس َيَ ،وبَي َْن السَّجْ َدتَي ِْن َحتَّى يَقُو َل ْالقَاِئ ُل قَ ْد نَ ِس َي". ْأ
ان ِإ َذا َرفَ َع َر َسهُ ِم َن الرُّ ُك ِ َك َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ثابت س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے انس بن مال$$ک
رضی ہللا عنہ سے ،انہوں نے فرمایا کہ میں نے جس طرح نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھ$$ا تھ$$ا
بالکل اسی طرح تم لوگوں کو نماز پڑھانے میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں چھوڑتا ہوں۔ ثابت نے بیان کیا کہ انس
بن مالک رضی ہللا عنہ ایک ایسا عم$$ل ک$$رتے تھے جس$$ے میں تمہیں ک$$رتے نہیں دیکھت$$ا۔ جب وہ رک$$وع س$$ے س$$ر
اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ دیکھنے واال سمجھتا کہ بھول گئے ہیں اور اسی طرح دون$$وں س$$جدوں کے
درمیان اتنی دیر تک بیٹھتے رہتے کہ دیکھنے واال سمجھتا کہ بھول گئے ہیں۔
www.islamicurdubooks.com 616
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر822 :
صالَتِ ِه ثُ َّم نَ َه َ
ض: ست ََوى قَ ِ
اع ًدا فِي ِو ْت ٍر ِمنْ َ اب َم ِن ا ْ
-142بَ ُ
باب :اس شخص کے بارے میں جو شخص نماز کی طاق رکعت ( پہلی اور تیسری ) میں تھوڑی
دیر بیٹھے اور پھر اٹھ جائے
www.islamicurdubooks.com 617
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر823 :
َّاح ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا هُ َش ْي ٌم ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ خالِ ٌد ْال َح َّذا ُءَ ، ع ْنَ أبِي قِاَل بَةَ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالُِ $$
ك ب ُْن صب ِ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ال َّ
ص$اَل تِ ِه لَ ْم يَ ْنهَضْ َحتَّى $ان فِي ِو ْتٍ $
$ر ِم ْن َ ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ي َ
ُص$لِّي فَِ$إ َذا َكَ $ ث اللَّ ْيثِ ُّيَ" ، أنَّهُ َرَأى النَّبِ َّ
ي َ ْال ُح َوي ِْر ِ
ي قَا ِعدًا".
يَ ْستَ ِو َ
ہم سے محمد بن صباح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ہشیم نے خبر دی ،انہوں نے کہا ہمیں خالد حذاء نے خبر
دی ،ابوقالبہ سے ،انہوں نے بیان کیا کہ مجھے مالک بن ح$$ویرث لی$$ثی رض$$ی ہللا عنہ نے خ$$بر دی کہ آپ نے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم جب طاق رکعت میں ہوتے تو اس وقت ت$$ک
نہ اٹھتے جب تک تھوڑی دیر بیٹھ نہ لیتے۔
اَأْلرْ ِ
ض ثُ َّم قَا َم".
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے وہیب نے بیان کیا ،انہوں نے ایوب سختیانی س$$ے ،انہ$$وں
نے ابوقالبہ سے ،انہ$$وں نے بی$$ان کی$$ا کہ مال$$ک بن ح$$ویرث رض$$ی ہللا عنہ ہم$$ارے یہ$$اں تش$$ریف الئے اور آپ نے
ہماری اس مسجد میں نماز پڑھائی۔ آپ نے فرمایا کہ میں نماز پڑھا رہا ہوں لیکن میری نیت کسی فرض کی ادائیگی
نہیں ہے بلکہ میں صرف تم کو یہ دکھانا چاہتا ہوں کہ نبی کریم کس طرح نماز پڑھا کرتے تھے۔ ایوب سختیانی نے
بیان کیا کہ میں نے ابوقالبہ سے پوچھا کہ مالک رضی ہللا عنہ کس طرح نماز پڑھتے تھے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ
www.islamicurdubooks.com 618
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہمارے شیخ عمرو بن سلمہ کی طرح۔ ایوب نے بیان کیا کہ شیخ تم$$ام تکب$یرات کہ$تے تھے اور جب دوس$رے س$$جدہ
سے سر اٹھاتے تو تھوڑی دیر بیٹھتے اور زمین کا سہارا لے کر پھر اٹھتے۔
حدیث نمبر825 :
www.islamicurdubooks.com 619
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر826 :
ص$لَّي ُ
ْت $رَ ، ع ْنُ مطَ$رِّ ٍ
ف ، قَ$$ا َلَ : ب ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ غ ْياَل ُن ب ُْن َج ِريٍ $ َح َّدثَنَاُ سلَ ْي َم ُ
ان ب ُْن َحرْ ٍ
ض َي هَّللا ُ َع ْن$هُ" ،فَ َكَ $
$ان ِإ َذا َسَ $ج َد َكبَّ َرَ ،وِإ َذا َرفََ $ع َكبَّ َرَ ،وِإ َذا نَهَ َ
ض ِم َن صاَل ةً َخ ْلفَ َعلِ ِّي ب ِْن َأبِي طَالِ ٍ
ب َر ِ َأنَاَ و ِع ْم َر ُ
انَ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َمَ ،أ ْو قَ$$ا َل: صلَّى بِنَا هَ َذا َ
صاَل ةَ ُم َح َّم ٍد َ ال َّر ْك َعتَي ِْن َكبَّ َر" ،فَلَ َّما َسلَّ َم َأ َخ َذ ِع ْم َر ُ
ان بِيَ ِدي ،فَقَا َل :لَقَ ْد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم. لَقَ ْد َذ َّك َرنِي هَ َذا َ
صاَل ةَ ُم َح َّم ٍد َ
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$ے
غیالن بن جریر نے بیان کیا ،انہوں نے مط$$رف بن عب$$دہللا س$$ے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے اور عم$$ران بن حص$$ین
رضی ہللا عنہما نے علی بن ابی طالب رضی ہللا عنہ کی اقتداء میں نماز پ$$ڑھی۔ آپ نے جب س$$جدہ کی$$ا ،س$$جدہ س$ے
سر اٹھایا دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوئے تو ہر مرتبہ تکبیر کہی۔ جب آپ نے سالم پھیر دیا ت$$و عم$$ران بن حص$$ین
نے میرا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ انہوں نے واقعی ہمیں محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی طرح نماز پڑھائی ہے یا یہ کہ$$ا کہ
مجھے انہوں نے محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی نماز یاد دال دی۔
حدیث نمبر827 :
اسِ $مَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، أنَّهُ َأ ْخبََ $رهَُ ،أنَّهُ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د ال$رَّحْ َم ِن ب ِْن ْالقَ ِ
الس $نِّ فَنَهَ$$انِي س فَفَ َع ْلتُهَُ ،وَأنَا يَ ْو َمِئ ٍذ َحِ $د ُ
يث ِّ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما يَتَ َربَّ ُع فِي ال َّ
صاَل ِة ِإ َذا َجلَ َ ان يَ َرىَ ع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َرَ ر ِ
َك َ
www.islamicurdubooks.com 620
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ك تَ ْف َع ُل َذلِ َ $
ك ،فَقَ$$ا َل: ي ْاليُ ْس َرى ،فَقُ ْل ُ
تِ :إنَّ َ ك ْاليُ ْمنَى َوتَ ْثنِ َ$
ب ِرجْ لَ َ صاَل ِة َأ ْن تَ ْن ِ
ص َ َع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر َوقَا َلِ" :إنَّ َما ُسنَّةُ ال َّ
ِإ َّن ِرجْ لَ َّ
ي اَل تَحْ ِماَل نِي".
ہم س$ے عب$دہللا بن مس$لمہ نے بی$ان کی$ا ،انہ$وں نے ام$ام مال$ک رحمہ $ہللا س$ے ،انہ$وں نے عب$دالرحمٰ ن بن قاس$م کے
واسطے سے بیان کیا ،انہوں نے عبدہللا بن عبدہللا سے انہوں نے خبر دی کہ عبدہللا بن عمر رض$$ی ہللا عنہم$$ا ک$$و وہ
ہمیشہ دیکھتے کہ آپ نماز میں چارزانو بیٹھتے ہیں میں ابھی نوعمر تھا میں نے بھی اسی طرح کرنا شروع ک$$ر دیا
لیکن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے اس س$$ے روک$$ا اور فرمایا کہ نم$$از میں س$$نت یہ ہے کہ( تش$$ہد میں) دایاں
پاؤں کھڑا رکھے اور بایاں پھیالدے میں نے کہا کہ آپ تو اسی( میری) طرح کرتے ہیں آپ بولے کہ( کمزوری کی
وجہ سے) میرے پاؤں میرا بوجھ نہیں اٹھا پاتے۔
حدیث نمبر828 :
$رو ب ِْن َح ْل َحلَ $ةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد َح َّدثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍْر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنَ خالِ ٍ $دَ ، ع ْنَ س ِ $عي ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمِ $
$رو ب ِْن بَ ، ويَ ِزي َ $د ب ِْن ُم َح َّم ٍدَ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْمِ $ ْثَ ، ع ْن يَ ِزي َ $د ب ِْن َأبِي َحبِي ٍ
$رو ب ِْن َعطَ$$ا ٍءَ ، و َحَّ $دثَنَا اللَّي ُب ِْن َع ْمِ $
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم،ب النَّبِ ِّي َ صَ $حا ِ $ر ِم ْن َأ ْ َح ْل َحلَةََ ، ع ْنُ م َح َّم ِد ب ِْن َع ْم ِرو ب ِْن َعطَ$ا ٍءَ" ، أنَّهُ َك َ
$ان َجالِ ًس$ا َمَ $ع نَفَ ٍ
صلَّى هَّللا ُ
ُول هَّللا ِ َ ت َأحْ فَظَ ُك ْم لِ َ
صاَل ِة َرس ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ أبُو ُح َم ْي ٍد السَّا ِع ِديُّ َ : أنَا ُك ْن ُ
صاَل ةَ النَّبِ ِّي َ
فَ َذ َكرْ نَا َ
صَ $ر ظَهَْ $رهُ ،فَِ$إ َذا َرفََ $ع َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َرَأ ْيتُهُ ِإ َذا َكبَّ َر َج َع َل يَ َد ْي ِه ِح َذا َء َم ْن ِكبَ ْي ِهَ ،وِإ َذا َر َكَ $ع َأ ْم َك َن يَ َد ْيِ $ه ِم ْن ُر ْكبَتَيِْ $ه ثُ َّم هَ َ
اس$تَ ْقبَ َل بَِ$أ ْ ْأ
اف ط َر ِ ضِ $ه َما َو ْش َواَل قَابِ ِ $ر ٍضَ $ع يَ َد ْيِ $ه َغ ْيَ $ر ُم ْفتَِ $ ار َم َكانَهُ ،فَِإ َذا َسَ $ج َد َو َ َر َسهُ ا ْستَ َوى َحتَّى يَعُو َد ُكلُّ فَقَ ٍ
س فِي ال َّر ْك َعِ $ة ب ْاليُ ْمنَىَ ،وِإ َذا َجلَ َ صَ $ س َعلَى ِرجْ لِ ِ $ه ْالي ُْس َ $رى َونَ َ س فِي ال َّر ْك َعتَي ِْن َجلَ َ صابِ ِع ِرجْ لَ ْي ِه ْالقِ ْبلَةَ ،فَِإ َذا َجلَ َ َأ َ
بَ ،ويَ ِزيُ $د ِم ْن ْث يَ ِزيَ $د ب َْن َأبِي َحبِي ٍ ب اُأْل ْخَ $رى َوقَ َعَ $د َعلَى َم ْق َع َدتِِ $ه"َ ،و َسِ $م َع اللَّي ُ ص َ اآْل ِخ َر ِة قَ َّد َم ِرجْ لَهُ ْاليُ ْس َرى َونَ َ
$ارَ ،وقَ$$ا َل اب ُْن ْال ُمبَ$$ا َر ِك: حَ : ع ْن اللَّ ْي ِ
ثُ ك$$لُّ فَقٍَ $ ُم َح َّم ِد ب ِْن َح ْل َحلَ $ةََ ،واب ُْن َح ْل َحلَ $ةَ ِم ِن اب ِْن َعطَ$$ا ٍء ،قَ$$ا َلَ أبُ$$و َ
ص $الِ ٍ
بَ ، أ َّنُ م َح َّم َد ب َْن َع ْم ٍروَ ح َّدثَهُ ُكلُّ فَقَ ٍ
ار. ُّوب ، قَا َلَ :ح َّدثَنِييَ ِزي ُد ب ُْن َأبِي َحبِي ٍ
َع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأي َ
www.islamicurdubooks.com 621
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا ،انہوں نے خالد سے بیان کی$$ا ،ان س$$ے
ٰ ہم سے
س$$عید نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے محم$$د بن عم$$رو بن حلحلہ $نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے محم$$د بن عم$$رو بن عط$$اء نے بی$$ان
کیا( دوسری سند) اور کہا کہ مجھ سے لیث نے بیان کیا ،اور ان سے یزید بن ابی حبیب اور یزید بن محم$$د نے بی$$ان
کی$$ا ،ان س$$ے محم$$د بن عم$$رو بن حلحلہ نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے محم$$د بن عم$$رو بن عط$$اء نے بی$$ان کی$$ا کہ وہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے چند اصحاب رضوان ہللا علیہم اجمعین کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ نبی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم کی نماز کا ذکر ہونے لگا تو ابو حمید ساعدی رضی ہللا عنہ نے کہا کہ مجھے نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم کی نماز تم سب سے زیادہ یاد ہے میں نے آپ کو دیکھا کہ جب آپ تکبیر کہ$تے ت$و اپ$نے ہ$اتھوں ک$و کن$دھوں
تک لے جاتے ،جب آپ رکوع کرتے تو گھٹنوں کو اپنے ہاتھوں سے پوری طرح پکڑ لیتے اور پیٹھ کو جھکا دیتے۔
پھر جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس طرح سیدھے کھڑے ہو جاتے کہ تمام جوڑ سیدھے ہو ج$$اتے۔ جب آپ س$$جدہ
کرتے تو آپ اپنے ہاتھوں کو( زمین پر) اس طرح رکھتے کہ نہ بالکل پھیلے ہوئے ہوتے اور نہ سمٹے ہوئے۔ پ$$اؤں
کی انگلیوں کے منہ قبلہ کی طرف رکھتے۔ جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم دو رکعتوں کے بعد بیٹھتے تو بائیں پاؤں پر
بیٹھتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور جب آخری رکعت میں بیٹھتے ب$$ائیں پ$$اؤں ک$$و آگے ک$$ر لی$$تے اور دائیں ک$$و
کھڑا کر دیتے پھر مقعد پر بیٹھتے۔ لیث نے یزید بن ابی حبیب سے اور یزید بن محمد بن حلحلہ س$ے س$نا اور محم$د
$یی بن
بن حلحلہ نے ابن عطاء سے ،اور ابوصالح نے لیث سے« كل فقار مكانه» نقل کی$$ا ہے اور ابن مب$$ارک نے یحٰ $
ایوب سے بیان کیا انہوں نے کہا کہ مجھ سے یزید بن ابی ح$$بیب نے بی$$ان کی$$ا کہ محم$$د بن عم$$رو بن حلحلہ نے ان
سے حدیث میں« كل فقار» $بیان کیا۔
سلَّ َم قَا َم ِم َن ال َّر ْك َعتَ ْي ِن َولَ ْم اجبًا َألنَّ النَّبِ َّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َ ش ُّه َد اَأل َّو َل َو ِ
اب َمنْ لَ ْم يَ َر التَّ َ
-146بَ ُ
يَ ْر ِج ْع:
باب :اس شخص کی دلیل جو پہلے تشہد کو ( چار رکعت یا تین رکعت نماز میں ) واجب نہیں
جانتا ( یعنی فرض ) کیونکہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہو گئے اور
بیٹھے نہیں
www.islamicurdubooks.com 622
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر829 :
جَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن َمالٍِ $ َأْل
$ك اب ِْن بُ َح ْينَ$ةَ، َح َّدثَنَا قُتَ ْيبَةُ ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بَ ْك ٌرَ ، ع ْنَ ج ْعفَ ِر ب ِْن َربِي َعةََ ، ع ِن ا ْع َر ِ
ص$اَل تِ ِه َسَ $ج َد
آخِ $ر َ
$ان فِي ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ُّ
الظ ْهَ $ر فَقَ$$ا َم َو َعلَ ْيِ $ه ُجلُ$$وسٌ ،فَلَ َّما َكَ $ صلَّى بِنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
قَا َلَ " :
َسجْ َدتَي ِْن َوهُ َو َجالِسٌ ".
قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے بکر بن مضر نے جعفر بن ربیعہ سے بیان کیا ،انہوں نے اعرج سے بی$$ان
کیا ،ان سے عبدہللا بن مالک بن بحینہ رضی ہللا عنہ نے ،کہا کہ ہمیں رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے نم$$از ظہ$$ر
www.islamicurdubooks.com 623
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
پڑھائی۔ آپ کو چاہیے تھا بیٹھنا لیکن آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم( بھ$$ول ک$$ر) کھ$$ڑے ہ$$و گ$$ئے پھ$$ر نم$$از کے آخ$$ر میں
بیٹھے ہی بیٹھے دو سجدے کئے۔
www.islamicurdubooks.com 624
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ج النَّبِ ِّي
$رَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ز ْو ِ الز ْه ِريِّ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ع$$رْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ $ ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ك ِم ْن صاَل ِة اللَّهُ َّم ِإنِّي َأ ُع$$و ُذ بَِ $
ان يَ ْد ُعو فِي ال َّ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َأ ْخبَ َر ْتهَُ" ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ َ
ك ت ،اللَّهُ َّم ِإنِّي َأ ُع$$و ُذ بِ َ $
ك ِم ْن فِ ْتنَ ِة ْال َمحْ يَا َوفِ ْتنَ ِ $ة ْال َم َم$$ا ِ
َّالَ ،وَأ ُعو ُذ بِ َ ْ
ك ِم ْن فِ ْتنَ ِة ال َم ِس ِ
يح ال َّدج ِ ب ْالقَب ِْرَ ،وَأ ُعو ُذ بِ َ َع َذا ِ
ْأ
ب َو َو َعَ $د ث فَ َكَ $ذ َ
$ر َم َحَّ $د َِم َن ْال َم ثَ ِم َو ْال َم ْغ َر ِم ،فَقَا َل لَهُ قَاِئلٌَ :ما َأ ْكثَ َر َما تَ ْستَ ِعي ُذ ِم َن ْال َم ْغ َر ِم ،فَقَا َلِ :إ َّن ال َّر ُجَ $ل ِإ َذا َغِ $
ف". فََأ ْخلَ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عروہ بن
زبیر نے خبر دی ،انہیں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ عائش$$ہ ص$$دیقہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے خ$$بر دی
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے« اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتن$$ة
المسيح الدجال ،وأعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات ،اللهم إني أعوذ بك من الم$$أثم والمغ$$رم» اے ہللا ق$$بر کے ع$$ذاب
سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ زندگی کے اور موت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ دجال کے فتنہ س$$ے ت$$یری
پناہ مانگتا ہوں اور اے ہللا میں تیری پناہ مانگتا ہ$$وں گن$$اہوں س$$ے اور ق$$رض س$$ے۔ کسی( یع$$نی ام المؤم$$نین عائش$$ہ
صدیقہ رضی ہللا عنہا) نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے عرض کی کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم ت$$و ق$$رض س$$ے
بہت ہی زیادہ پناہ مانگتے ہیں! اس پ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ جب ک$$وئی مق$$روض ہ$و ج$$ائے ت$$و وہ
جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خالف ہو جاتا ہے۔
حدیث نمبر833 :
www.islamicurdubooks.com 625
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور اسی سند کے ساتھ زہری سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ بن زبیر رضی ہللا عنہ نے خ$$بر دی کہ
عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو نماز میں دجال کے فتنے سے پناہ
مانگتے سنا۔
حدیث نمبر834 :
www.islamicurdubooks.com 626
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر835 :
ص$لَّى
قَ ، ع ْنَ ع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلُ :كنَّا ِإ َذا ُكنَّا َمَ $ع النَّبِ ِّي َ َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا يَحْ يَىَ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ
شَ ، ح َّدثَنِيَ شقِي ٌ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه صاَل ِة قُ ْلنَا :ال َّساَل ُم َعلَى هَّللا ِ ِم ْن ِعبَا ِد ِهَّ ،
الس$اَل ُم َعلَى فُاَل ٍن َوفُاَل ٍن ،فَقَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فِي ال َّ
الس$اَل ُم
$اتَّ ، ات َوالطَّيِّبَُ $
الص$لَ َو ُ َّات هَّلِل ِ َو َّ َو َسلَّ َم" :اَل تَقُولُوا $ال َّساَل ُم َعلَى هَّللا ِ ،فَِ$إ َّن هَّللا َ هَُ $و َّ
الس$اَل ُمَ ،ولَ ِك ْن قُولُ$$وا التَّ ِحي ُ
اب ُكَّ $ل َع ْبٍ $د فِيصَ $ ين ،فَِإنَّ ُك ْم ِإ َذا قُ ْلتُ ْم َأ َ
ك َأيُّهَا النَّبِ ُّي َو َرحْ َمةُ هَّللا ِ َوبَ َر َكاتُهُ ،ال َّساَل ُم َعلَ ْينَا َو َعلَى ِعبَا ِد هَّللا ِ الصَّالِ ِح َ
َعلَ ْي َ
ضَ ،أ ْش$هَ ُد َأ ْن اَل ِإلَ$هَ ِإاَّل هَّللا ُ َوَأ ْش$هَ ُد َأ َّن ُم َح َّمدًا َع ْبُ $دهُ َو َر ُس$ولُهُ ،ثُ َّم يَتَ َخيَّ ُر ِم َن الُّ $د َعا ِء
ال َّس َما ِء َأ ْو بَي َْن ال َّس َما ِء َواَأْلرْ ِ
َأ ْع َجبَهُ ِإلَ ْي ِه فَيَ ْد ُعو".
یحیی بن سعید قطان نے اعمش سے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ
ٰ ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
مجھ سے شقیق نے عبدہللا بن مسعود رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،انہوں نے فرمایا کہ( پہلے) جب ہم نبی کریم صلی
ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم(قعدہ میں) یہ کہا کرتے تھے کہ اس کے بندوں کی طرف سے ہللا پر سالم
ہو اور فالں پر اور فالں پر سالم ہو۔ اس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ نہ کہو کہ ہللا پ$$ر س$$الم ہو
کیونکہ ہللا ت$$و خ$$ود س$$الم ہے۔ بلکہ یہ کہو« التحيات هلل ،والص$$لوات والطيب$$ات ،الس$$الم عليك أيها الن$$بي ورحم$$ة هللا
وبركاته ،السالم علينا وعلى عباد هللا الصالحين» آداب بندگان اور تمام عبادات اور تمام پاکیزہ خیراتیں ہللا ہی کے لیے
ہیں آپ پر اے نبی سالم ہو اور ہللا کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں ہم پر اور ہللا کے صالح بندوں پر س$$الم ہ$$و اور
جب تم یہ کہو گے تو آسمان پر ہللا کے تمام بندوں ک$$و پہنچے گ$$ا آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ آس$$مان اور
زمین کے درمیان تمام بندوں کو پہنچے گا« أشهد أن ال إله إال هللا ،وأش$$هد أن محم$$دا عب$$ده ورس$$وله» میں گ$$واہی دیت$$ا
ہوں کہ ہللا کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہ$$وں کہ محم$$د اس کے بن$$دے اور رس$$ول ہیں۔ اس کے بع$$د
دعا کا اختیار ہے جو اسے پسند ہو کرے۔
www.islamicurdubooks.com 627
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر836 :
www.islamicurdubooks.com 628
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم جب( نم$$از س$$ے)س$$الم پھ$$یرتے ت$$و س$$الم کے ختم ہ$$وتے ہی ع$$ورتیں کھ$$ڑی ہ$$و
جاتیں( باہر آنے کے لیے) اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کھڑے ہونے سے پہلے تھوڑی دیر ٹھہ$رے رہ$تے تھے۔ ابن
شہاب رحمہ ہللا نے کہا میں سمجھتا ہوں اور پورا علم تو ہللا ہی کو ہے آپ صلی ہللا علیہ وسلم اس لیے ٹھہ$$ر ج$$اتے
تھے کہ عورتیں جلدی چلی جائیں اور مرد نماز سے فارغ ہو کر ان کو نہ پائیں۔
حدیث نمبر838 :
www.islamicurdubooks.com 629
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صالَ ِة:
يم ال َّ سالَ ِم َعلَى اِإل َم ِام َوا ْكتَفَى بِتَ ْ
سل ِ ِ اب َمنْ لَ ْم يَ َر َر َّد ال َّ
-154بَ ُ
باب :اس بارے میں کہ امام کو سالم کرنے کی ضرورت نہیں ،صرف نماز کے دو سالم کافی
ہیں
حدیث نمبر839 :
َأ ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ م ْع َمٌ $رَ ، ع ِنُّ
$ريِّ ، قَ$$ا َلْ :خبََ $رنِيَ محْ ُم$$و ُد ب ُْن ال َّربِ ِ
يع، الز ْهِ $ َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ار ِه ْم. صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،و َعقَ َل َم َّجةً َم َّجهَا ِم ْن َد ْل ٍو َك َ
ان فِي َد ِ َو َز َع َم َأنَّهُ َعقَ َل َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی کہا کہ ہمیں معمر نے زہری سے خبر دی کہ$$ا
کہ مجھے محمود بن ربیع نے خبر دی ،وہ کہتے تھے کہ مجھے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم پوری ط$$رح یاد ہیں
اور آپ صلی ہللا علیہ وس$لم ک$ا م$یرے گھ$ر کے ڈول س$ے کلی کرن$ا بھی یاد ہے( ج$و آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے
میرے منہ میں ڈالی تھی)۔
حدیث نمبر840 :
www.islamicurdubooks.com 630
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ آپ میرے مکان پر تشریف ال کر کسی ایک جگہ نماز ادا فرمائیں تاکہ میں اس$$ے اپ$$نی نم$$از کے ل$$یے مق$$رر ک$$ر
تعالی میں تمہاری خواہش پوری کروں گا صبح کو جب دن
ٰ لوں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ انشاء ہللا
چڑھ گیا تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تشریف الئے۔ ابوبکر رضی ہللا عنہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے( ان$$در آنے کی) اج$$ازت $چ$$اہی اور میں نے دے دی۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم بیٹھے نہیں
بلکہ پوچھا کہ گھر کے کس حصہ میں نماز پڑھوانا چاہتے ہو۔ ایک جگہ کی طرف جسے میں نے نماز پڑھنے کے
لیے پسند کیا تھ$$ا۔ اش$$ارہ کی$$ا۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم( نم$$از کے ل$$یے) کھ$$ڑے ہ$$وئے اور ہم نے آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے پیچھے صف بنائی۔ پھر آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے سالم پھیرا اور جب آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے س$$الم
پھیرا تو ہم نے بھی پھیرا۔
ْج قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ ع ْم $رٌوَ ، أ َّنَ أبَ$$ا
اق ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ $ري ٍ
صٍ $ر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ع ْبُ $د الَّ $ر َّز ِ َحَّ $دثَنَاِ إ ْسَ $حا ُ
ق ب ُْن نَ ْ
صِ $ر ُ
ف ت بِالِّ $ذ ْك ِر ِح َ
ين يَ ْن َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما َأ ْخبَ َرهَُ" ،أ َّن َر ْفَ $ع َّ
الصْ $و ِ س َأ ْخبَ َرهَُ ،أ َّن اب َْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َم ْعبَ ٍدَ م ْولَى اب ِْن َعبَّا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم". النَّاسُ ِم َن ْال َم ْكتُوبَ ِة َك َ
ان َعلَى َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عب$$دالرزاق بن ہم$$ام نے خ$$بر دی انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں
عبدالملک بن جریج نے خبر دی انہوں نے کہا کہ مجھ کو عمرو بن دینار نے خبر دی کہ عبدہللا بن عباس رض$$ی ہللا
عنہما کے غالم ابو معبد نے انہیں خبر دی اور انہیں عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہما نے خبر دی کہ بلن$$د آواز س$$ے
ذکر ،فرض نماز سے فارغ ہونے پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانہ مبارک میں جاری تھا۔
www.islamicurdubooks.com 631
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ابن عباس رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میں ذکر سن کر لوگوں کی نماز سے فراغت کو سمجھ جاتا تھا۔
حدیث نمبر842 :
ض َ $ي هَّللا ُ انَ ، ح َّدثَنَاَ ع ْمرٌو ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِيَ أبُ$$و َم ْعبَ ٍ $دَ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
حدیث نمبر843 :
حَ ، ع ْنَ أبِي $$$ر ، قَ$$$ا َلَ :حَّ $$$دثَنَاُ م ْعتَ ِمٌ $$$رَ ، ع ْنُ عبَيِْ $$$د هَّللا َِ ، ع ْنُ سَ $$$م ٍّيَ ، ع ْنَ أبِي َ
ص$$$الِ ٍ َحَّ $$$دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َأبِي بَ ْك ٍ
ور ِم َن اَأْل ْمَ $و ِ
ال ب َأ ْهُ $ل ال ُّ $دثُ ِ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ :جا َء ْالفُقَ َرا ُء ِإلَى النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَالُواَ :ذهَ َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
ون بِهَ$$ا ضٌ $ل ِم ْن َأ ْمَ $و ٍ
ال يَحُجُّ َ ص$و ُمَ ،ولَهُ ْم فَ ْ صلِّي َويَصُو ُم َ
ون َك َم$$ا نَ ُ ون َك َما نُ َ ت ْال ُعاَل َوالنَّ ِع ِيم ْال ُمقِ ِيم ،يُ َ
صلُّ َ بِال َّد َر َجا ِ
ون ،قَا َلَ" :أاَل ُأ َح ِّدثُ ُك ْم بَِأ ْم ٍر ِإ ْن َأ َخ ْذتُ ْم بِ ِه َأ ْد َر ْكتُ ْم َم ْن َسبَقَ ُك ْم َولَ ْم يُ ْد ِر ْك ُك ْم َأ َح ٌد بَ ْع َد ُك ْم
ص َّدقُ َ
ون َويَتَ َ
ُون َويُ َجا ِه ُد َ
َويَ ْعتَ ِمر َ
ين،صاَل ٍة ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ
ف ُكلِّ َ ُون َخ ْل َون َوتُ َكبِّر َ َو ُك ْنتُ ْم َخ ْي َر َم ْن َأ ْنتُ ْم بَي َْن ظَ ْه َرانَ ْي ِهِ ،إاَّل َم ْن َع ِم َل ِم ْثلَهُ تُ َسبِّح َ
ُون َوتَحْ َم ُد َ
ْت ِإلَ ْيِ $ه ،فَقَ$$ا َل: ين َونُ َكبِّ ُر َأرْ بَعًا َوثَاَل ثِ َ
ين ،فَ َ $ر َجع ُ ين َونَحْ َم ُد ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ اختَلَ ْفنَا بَ ْينَنَا ،فَقَا َل :بَ ْع ُ
ضنَا نُ َسبِّ ُح ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ فَ ْ
ين"$. ان هَّللا ِ َو ْال َح ْم ُد هَّلِل ِ َوهَّللا ُ َأ ْكبَ ُر َحتَّى يَ ُك َ
ون ِم ْنه َُّن ُكلِّ ِه َّن ثَاَل ثًا َوثَاَل ثِ َ تَقُو ُل ُس ْب َح َ
www.islamicurdubooks.com 632
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے محمد بن ابی بکر نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے معتم$$ر بن س$$لیمان نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے عبی$$دہللا
عمری نے بیان کیا ،ان سے سمی نے بیان کیا ،ان سے ابوصالح ذکوان نے بیان کیا ان سے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ
نے فرمایا کہ نادار لوگ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی خ$دمت میں حاض$ر $ہ$وئے اور کہ$ا کہ ام$یر و رئیس ل$وگ
بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت حاصل کر چکے حاالنکہ جس طرح ہم نماز پڑھتے ہیں وہ بھی پڑھتے ہیں
اور جیسے ہم روزے رکھتے ہیں وہ بھی رکھتے ہیں لیکن مال و دولت کی وجہ سے انہیں ہم پر ف$$وقیت حاص$$ل ہے
کہ اس کی وجہ سے وہ حج کرتے ہیں۔ عمرہ کرتے ہیں۔ جہاد کرتے ہیں اور صدقے دیتے ہیں( اور ہم محت$$اجی $کی
وجہ سے ان کاموں کو نہیں کر پاتے) اس پر آپ نے فرمایا کہ لو میں تمہیں ایک ایسا عمل بتات$$ا ہ$$وں کہ اگ$$ر تم اس
کی پابندی کرو گے تو جو لوگ تم سے آگے بڑھ چکے ہیں انہیں تم پالو گے اور تمہارے مرتبہ تک پھر ک$$وئی نہیں
پہنچ سکتا اور تم سب سے اچھے ہو ج$$اؤ گے س$$وا ان کے ج$$و یہی عم$$ل ش$$روع ک$$ر دیں ہ$$ر نم$$از کے بع$$د تین$$تیس
تینتیس مرتبہ تسبیح« سبحان هللا» ، تحمید« الحمد هلل» ، تکبیر« هللا أكبر» کہا ک$$رو۔ پھ$$ر ہم میں اختالف ہ$و گی$ا کس$ی
نے کہا کہ ہم تسبیح« سبحان هللا» تینتیس مرتبہ ،تحمید« الحمد هلل» تینتیس مرتبہ اور تکبیر« هللا أكبر» چونتیس مرتبہ
کہیں گے۔ میں نے اس پ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے دوب$$ارہ معل$$وم کی$$ا ت$$و آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا
کہ« سبحان هللا»« ، الحمد هلل»اور« هللا أكبر» کہو تاآنکہ ہر ایک ان میں سے تینتیس مرتبہ ہو جائے۔
حدیث نمبر844 :
www.islamicurdubooks.com 633
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
معاویہ رضی ہللا عنہ کو ایک خ$$ط میں لکھوایا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ہ$$ر ف$$رض نم$$از کے بع$$د یہ دع$$ا
پڑھتے تھے« ال إله إال هللا وحده ال شريك ل$ه ،ل$ه المل$ك ،ول$ه الحم$د ،وه$و على ك$ل ش$ىء ق$دير ،اللهم ال م$انع لم$ا
أعطيت ،وال معطي لما منعت ،وال ينفع ذا الجد منك الجد» ہللا کے سوا کوئی الئق عبادت نہیں۔ اس کا ک$$وئی ش$$ریک
نہیں۔ بادشاہت اس کی ہے اور تمام تعریف اسی کے لیے ہے۔ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے ہللا جسے ت$$و دے اس س$$ے
روکنے واال کوئی نہیں اور جسے تو نہ دے اس$$ے دینے واال ک$$وئی نہیں اور کس$$ی مال$$دار ک$$و اس کی دولت و م$$ال
تیری بارگاہ میں کوئی نفع نہ پہنچا سکیں گے۔ شعبہ نے بھی عب$$دالملک س$$ے اس$$ی ط$$رح روایت کی ہے۔ حس$$ن نے
فرمایا کہ( حدیث میں لفظ)« جد» کے معنی مال داری کے ہیں اور حکم ،قاسم بن مخیمرہ سے وہ وراد کے واسطے
سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
اس ِإ َذا َ
سلَّ َم: ستَ ْقبِ ُل اِإل َما ُم النَّ َ
اب يَ ْ
-156بَ ُ
باب :امام جب سالم پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کرے
حدیث نمبر845 :
از ٍم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُ$$و َر َج$$ا ٍءَ ، ع ْنَ سُ $م َرةَ ب ِْن ُج ْنَ $د ٍ
ب ، قَ$$ا َل: َح َّدثَنَاُ مو َسى ب ُْن ِإ ْس َما ِعي َل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ج ِري ُر ب ُْن َح ِ
صاَل ةً َأ ْقبَ َل َعلَ ْينَا بِ َوجْ ِه ِه"$.
صلَّى َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا َ
ان النَّبِ ُّي َ
" َك َ
موسی بن اسماعیل نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے جریر بن ح$$ازم نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم
ٰ ہم سے
سے ابورجاء عمران بن تمیم نے سمرہ بن جندب رضی ہللا عنہ سے نقل کیا ،انہوں نے بتالیا کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم جب نماز( فرض) پڑھا چکتے تو ہماری طرف منہ کرتے۔
حدیث نمبر846 :
انَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَ$ةَ ب ِْن َم ْس$عُو ٍد، ح ب ِْن َكي َ
ْسَ $ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ْنَ
ص$الِ ِ
ْح بِ ْال ُح َد ْيبِيَِ $ة َعلَى ِإ ْثِ $
$ر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َ
ص$اَل ةَ ُّ
الص$ب ِ َع ْنَ ز ْي ِد ب ِْن َخالِ ٍد ْال ُجهَنِ ِّيَ ، أنَّهُ قَا َلَ :
صلَّى لَنَا َرسُو ُل هَّللا ِ َ
www.islamicurdubooks.com 634
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ُون َم$$ا َذا قَ$$ا َل َربُّ ُك ْم ؟ قَ$$الُوا :هَّللا ُ َو َر ُس$ولُهُ ف َأ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ
اس فَقَ$$ا َل" :هَ$$لْ تَْ $در َ ت ِم َن اللَّ ْيلَ ِة ،فَلَ َّما ا ْن َ
ص َر َ َس َما ٍء َكانَ ْ
َأ ْعلَ ُم ،قَا َلَ :أصْ بَ َح ِم ْن ِعبَا ِدي ُمْؤ ِم ٌن بِي َو َكافِرٌ ،فََأ َّما َم ْن قَا َل ُم ِطرْ نَا بِفَضْ ِل هَّللا ِ َو َرحْ َمتِ ِ $ه فَ َ $ذلِ َ
ك ُمْ $ؤ ِم ٌن بِي َو َك$$افِ ٌر
ك َكافِ ٌر بِي َو ُمْؤ ِم ٌن بِ ْال َك ْو َك ِ
ب". بَ ،وَأ َّما َم ْن قَا َل بِنَ ْو ِء َك َذا َو َك َذا فَ َذلِ َ
بِ ْال َك ْو َك ِ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،انہوں نے امام مالک سے بیان کیا ،انہوں نے صالح بن کیسان س$$ے بی$$ان
کیا ،ان سے عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ بن مسعود نے بیان کیا ،ان سے زید بن خالد جہنی رضی ہللا عنہ نے بیان کیا،
انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں حدیبیہ میں صبح کی نماز پڑھائی اور رات کو بارش ہو
چکی تھی نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے لوگوں کی طرف منہ کی$$ا اور فرمایا معل$$وم ہے
تمہ$$ارے رب نے کی$$ا فرمایا ہے۔ لوگ$$وں نے کہ$$ا کہ ہللا اور اس کے رس$$ول خ$$وب ج$$انتے ہیں(آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ) تمہارے رب کا ارش$$اد ہے کہ ص$$بح ہ$$وئی ت$$و م$$یرے کچھ بن$$دے مجھ پ$$ر ایم$$ان الئے۔ اور کچھ
میرے منکر ہوئے جس نے کہا کہ ہللا کے فضل اور اس کی رحمت سے ہمارے لیے بارش ہوئی ت$$و وہ م$$یرا م$$ومن
ہے اور ستاروں کا منکر اور جس نے کہا کہ فالں تارے کے فالنی جگہ پر آنے سے بارش ہوئی وہ میرا منک$$ر ہے
اور ستاروں کا مومن۔
حدیث نمبر847 :
آدھی رات تک۔ پھر آخر حجرہ سے باہر تشریف الئے اور نماز کے بعد ہماری طرف منہ کیا اور فرمایا کہ دوسرے
لوگ نماز پڑھ کر سو چکے لیکن تم لوگ جب تک نماز کا انتظار کرتے رہے گویا کہ نم$$از میں رہے( یع$$نی تم ک$$و
نماز کا ثواب ملتا رہا)۔
www.islamicurdubooks.com 635
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صالَّهُ بَ ْع َد ال َّ
سالَ ِم: اب ُم ْك ِ
ث اِإل َم ِام فِي ُم َ -157بَ ُ
باب :سالم کے بعد امام اسی جگہ ٹھہر کر ( نفل وغیرہ ) پڑھ سکتا ہے
حدیث نمبر848 :
حدیث نمبر849 :
www.islamicurdubooks.com 636
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر850 :
ب ِإلَ ْيِ $ه قَ$$ا َل: َوقَ$$ا َل اب ُْن َأبِي َم$$رْ يَ َمَ : أ ْخبَ َرنَا نَ$$افِ ُع ب ُْن يَ ِزيد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ ج ْعفَُ $ر ب ُْن َربِي َع $ةََ ، أ َّن اب َْن ِش$هَا ٍ
بَ كتَ َ
ُأ ث ْالفِ َر ِ
احبَاتِهَا ،قَ$$الَ ْ
ت: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َو َكانَ ْ
ت ِم ْن َ
ص َ $و ِ اسيَّةَُ ، ع ْنِّ م َسلَ َمةََ ز ْو ِ
ج النَّبِ ِّي َ ت ْال َح ِ
ار ِ َح َّدثَ ْتنِي ِه ْن ُد بِ ْن ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
ف َرسُو ُل هَّللا ِ َ ف النِّ َسا ُء فَيَ ْد ُخ ْل َن بُيُوتَه َُّن ِم ْن قَب ِْل َأ ْن يَ ْن َ
ص ِر َ ان يُ َسلِّ ُم فَيَ ْن َ
ص ِر ُ َك َ
اور ابوسعید بن ابی مریم نے کہا کہ ہمیں نافع بن یزید نے خ$$بر دی انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھ س$ے جعف$$ر بن ربیعہ نے
بیان کیا کہ ابن شہاب زہری نے انہیں لکھ بھیجا کہ مجھ سے ہند بنت ح$$ارث فراس$$یہ نے بی$$ان کی$$ا اور ان س$$ے ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی پاک بیوی ام سلمہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے( ہن$$د ان کی ص$$حبت میں رہ$$تی تھیں) انہ$$وں نے
فرمایا کہ جب نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سالم پھیرتے تو عورتیں لوٹ کر ج$$انے لگ$$تیں اور ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے اٹھنے سے پہلے اپنے گھروں میں داخل ہو چکی ہوتیں۔
ص$لَّى هَّللا ُ بَ ، ع ْن ا ْمَ $رَأةِ م ْن قَُ $ر ْي ٍ
ش َح َّدثَ ْت$هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ َوقَا َل اللَّي ُ
ْثَ :ح َّدثَنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍدَ ، ح َّدثَهُ َع ْن اب ِْن ِش$هَا ٍ
َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
اور ابن وہب نے یونس کے واسطہ سے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور انہیں ہند بنت حارث $فراسیہ نے
خبر دی اور عثمان بن عمر نے کہا کہ ہمیں یونس نے زہری سے خبر دی انہوں نے کہا کہ مجھ سے ہند قرشیہ نے
بیان کیا محمد بن ولید زبیدی نے کہا کہ مجھ کو زہری نے خبر دی کہ ہند بنت حارث قرشیہ نے انہیں خ$$بر دی۔ اور
وہ بنو زہرہ کے حلیف معبد بن مقداد کی بیوی تھی اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی ازواج مطہ$$رات کی خ$$دمت
میں حاضر ہوا کرتی تھی اور شعیب نے زہری سے اس حدیث کو روایت کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے ہند قرش$$یہ
www.islamicurdubooks.com 637
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
نے حدیث بیان کی ،اور ابن ابی عتیق نے زہری کے واسطہ سے بیان کیا اور ان سے ہند فراس$$یہ نے بی$$ان کی$$ا۔ لیث
یحیی بن سعید نے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے بیان کیا اور ان سے ق$$ریش کی ایک ع$$ورت
ٰ نے کہا کہ مجھ سے
نے نبی کریم سے روایت کر کے بیان کیا۔
س فَ َذ َك َر َح َ
اجةً فَت ََخطَّا ُه ْم: صلَّى بِالنَّا ِ
اب َمنْ َ
-158بَ ُ
باب :اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا کر کسی کام کا خیال کرے اور ٹھہرے نہیں بلکہ لوگوں کی
گردنیں پھالنگتا چال جائے تو کیا ہے
حدیث نمبر851 :
سَ ، ع ْنُ ع َمَ $ر ب ِْن َسِ $عي ٍد ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِي اب ُْن َأبِي ُملَ ْي َك $ةَ، َحَّ $دثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن ُعبَ ْيِ $د ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ ع َ
يس$ى ب ُْن يُ$$ونُ َ
صَ $ر ،فَ َس$لَّ َم ثُ َّم قَ$ا َم ُم ْسِ $رعًا فَتَ َخطَّى ِرقَ َ
$اب ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم بِ ْال َم ِدينَِ $ة ْال َع ْ صلَّي ُ
ْت َو َرا َء النَّبِ ِّي َ َع ْن ُع ْقبَةَ ، قَا َلَ :
$ز َع النَّاسُ ِم ْن ُس$رْ َعتِ ِه فَ َخَ $ر َج َعلَ ْي ِه ْم فََ $رَأى َأنَّهُ ْم َع ِجبُ$$وا ِم ْن ُس$رْ َعتِ ِه ،فَقَ$$ا َل:
$ر نِ َس $اِئ ِه ،فَفَِ $ النَّ ِ
اس ِإلَى بَع ِ
ْض ُح َجِ $
ت َأ ْن يَحْ بِ َسنِي فََأ َمرْ ُ
ت بِقِ ْس َمتِ ِه". ت َش ْيًئا ِم ْن تِب ٍْر ِع ْن َدنَا فَ َك ِر ْه ُ
" َذ َكرْ ُ
عیسی بن یونس نے عمر بن سعید س$$ے یہ ح$$دیث بی$$ان کی ،انہ$$وں
ٰ ہم سے محمد بن عبید نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے
نے کہا کہ مجھے ابن ابی ملیکہ نے خبر دی ان سے عقبہ بن حارث $رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ میں نے م$$دینہ میں
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی اقتداء میں ایک مرتبہ عصر کی نم$$از پ$$ڑھی۔ س$$الم پھ$$یرنے کے بع$$د آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم جلدی سے اٹھ کھڑے ہوئے اور صفوں کو چ$$یرتے ہ$$وئے آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اپ$$نی کس$$ی بی$$وی کے
حجرہ میں گئے۔ لوگ آپ صلی ہللا علیہ وس$لم کی اس ت$یزی کی وجہ س$ے گھ$برا گ$ئے۔ پھ$ر جب آپ ص$لی ہللا علیہ
وسلم باہر تشریف الئے اور جلدی کی وجہ سے لوگوں کے تعجب کو محسوس فرمایا تو فرمایا کہ ہمارے پاس ایک
سونے کا ڈال( تقسیم کرنے سے) بچ گیا تھا مجھے اس میں دل لگا رہنا برا معلوم ہوا ،میں نے اس کے بانٹ دینے کا
حکم دے دیا۔
www.islamicurdubooks.com 638
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ال:
ش َم ِ اف َع ِن ا ْليَ ِم ِ
ين َوال ِّ َال َوا ِال ْن ِ
ص َر ِ اب ا ِال ْنفِت ِ
-159بَ ُ
باب :نماز پڑھ کر دائیں یا بائیں دونوں طرف پھر بیٹھنا یا لوٹنا درست ہے
ار ِه َويَ ِعيبُ َعلَى َم ْن يَتَ َو َّخى َأ ْو َم ْن يَ ْع ِم ُد ااِل ْنفِتَا َل َع ْن يَ ِمينِ ِه
ان َأنَسُ ب ُْن َمالِ ٍك يَ ْنفَتِ ُل َع ْن يَ ِمينِ ِه َو َع ْن يَ َس ِ
َو َك َ
اور انس بن مالک رضی ہللا عنہ دائیں اور بائیں دونوں طرف مڑتے تھے۔ اور اگ$ر ک$$وئی دائیں ط$$رف خ$$واہ مخ$واہ
قصد کر کے مڑتا تو اس پر آپ اعتراض کرتے تھے۔
حدیث نمبر852 :
انَ ، ع ْنُ ع َما َرةَ ب ِْن ُع َمي ٍْرَ ، ع ْن اَأْل ْس َو ِد ، قَا َل :قَ$$ا َلَ ع ْبُ $د هَّللا ِ" : اَل
َح َّدثَنَاَ أبُو ْال َولِي ِد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنُ سلَ ْي َم َ
صلَّى هَّللا ُ ف ِإاَّل َع ْن يَ ِمينِ ِه ،لَقَ ْد َرَأي ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ صاَل تِ ِه يَ َرى َأ َّن َحقًّا َعلَ ْي ِه َأ ْن اَل يَ ْن َ
ص ِر َ يَجْ َعلْ َأ َح ُد ُك ْم لِل َّش ْيطَ ِ
ان َش ْيًئا ِم ْن َ
ف َع ْن يَ َس ِ
ار ِه". ص ِر ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َكثِيرًا يَ ْن َ
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،انہوں نے س$$لیمان س$$ے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے
عمارہ بن عمیر نے ،ان س$$ے اس$$ود بن یزید نے بی$$ان کی$$ا کہ عب$$دہللا بن مس$$عود رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ ک$$وئی
شخص اپنی نماز میں سے کچھ بھی شیطان کا حصہ نہ لگائے اس طرح کہ داہنی طرف ہی لوٹنا اپنے لیے ضروری
قرار دے لے۔ میں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کو اکثر بائیں طرف سے لوٹتے دیکھا۔
ص ِل َوا ْل ُك َّرا ِ
ثO: اب َما َجا َء فِي الثُّ ِ
وم النَّ ِّي َوا ْلبَ َ -160بَ ُ
باب :لہسن ،پیاز اور گندنے کے متعلق جو روایات آئی ہیں ان کا بیان
ُوع َأ ْو َغي ِْر ِه فَاَل يَ ْق َربَ َّن َمس ِْج َدنَا ْ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َم ْن َأ َك َل الثُّو َم َأ ِو ْالبَ َ
ص َل ِم َن الج ِ َوقَ ْو ِل النَّبِ ِّي َ
اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کا ارش$$اد ہے کہ جس نے لہس$$ن یا پی$$از بھ$$وک یا اس کے عالوہ کس$$ی وجہ س$$ے
کھائی ہو وہ ہماری مسجد کے پاس نہ پھٹکے۔
www.islamicurdubooks.com 639
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر853 :
حدیث نمبر854 :
ْج ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َ $رنِيَ عطَ$$ا ٌء ، قَ$$ا َل:
اص ٍ $م ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن ُجَ $ري ٍ
َحَّ $دثَنَاَ ع ْب ُ $د هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ أبُ$$و َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َأ َك َل ِم ْن هَ ِذ ِه ال َّش َج َر ِة ي ُِري ُد الثُّو َم فَاَل يَ ْغ َشانَا فِي
َس ِم ْعتُ َجابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َ
ْجِ إاَّل نَ ْتنَهُ. ُأ اج ِدنَا" ،قُ ْل ُ
تَ :ما يَ ْعنِي بِ ِه ،قَا َلَ :ما َراهُ يَ ْعنِي ِإاَّل نِيَئهَُ ،وقَا َلَ م ْخلَ ُد ب ُْن يَ ِزي َدَ ، ع ْن اب ِْن ُج َري ٍ َم َس ِ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہمیں ابن
جریج نے خبر دی کہا کہ مجھے عطاء بن ابی رباح نے خبر دی کہا کہ میں نے جابر بن عبدہللا انص$$اری رض$$ی ہللا
عنہما سے سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص یہ درخت کھائے( آپ کی م$$راد لہس$$ن س$$ے
تھی) تو وہ ہماری مسجد میں نہ آئے عطاء نے کہا میں نے جابر سے پوچھا کہ آپ کی مراد اس سے کیا تھی۔ انہوں
نے جواب دیا کہ آپ کی مراد صرف کچے لہسن سے تھی۔ مخلد بن یزید نے ابن ج$$ریج کے واس$$طہ سے(االنیہ کے
بجائے) االنتنہ نقل کیا ہے( یعنی آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی مراد صرف لہسن کی بدبو سے تھی)۔
www.islamicurdubooks.com 640
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر855 :
بَ ، ز َع َمَ عطَ$$ا ٌءَ ، أ َّنَ ج$$ابِ َر ب َْن َع ْبِ $د َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن ُعفَي ٍْر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن َو ْه ٍ
بَ ، ع ْن يُ$$ونُ َ
سَ ، ع ِن اب ِْن ِش$هَا ٍ
صاًل فَ ْليَ ْعتَ ِز ْلنَا َأ ْو قَا َل فَ ْليَ ْعتَ ِزلْ َمس ِْج َدنَا َو ْليَ ْقعُْ $$د
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلَ " :م ْن َأ َك َل ثُو ًما َأ ْو بَ َي َهَّللا َِ ، ز َع َم َأ ّن النَّبِ َّ
ول فَ َو َج َد لَهَا ِريحًا ،فَ َسَأ َل فَُأ ْخبِ َر بِ َم$$ا فِيهَ$$ا ات ِم ْن بُقُ ٍض َر ٌ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ُأتِ َي بِقِ ْد ٍر فِي ِه َخ ِي َ فِي بَ ْيتِ ِهَ ،وَأ َّن النَّبِ َّ
ان َم َعهُ ،فَلَ َّما َرآهُ َك ِرهَ َأ ْكلَهَا ،قَا َلُ :كلْ فَِإنِّي ُأنَ ِ
اجي َم ْن اَل تُنَ ِ
اجي"، ْض َأصْ َحابِ ِه َك َ ِم َن ْالبُقُ ِ
ول ،فَقَا َل :قَرِّ بُوهَا ِإلَى بَع ِ
ْثَ ، وَأبُو
اتَ ،ولَ ْم يَ ْذ ُك ِر اللَّي ُ ب : يَ ْعنِى طَبَقًا فِي ِه ُح َ
ض َر ُ بُ أتِ َي بَب ٍ
ْدر ،قَا َل اب ُْن َو ْه ٍ حَ ، ع ِن اب ِْن َو ْه ٍ َوقَالََأحْ َم ُد ب ُْن َ
صالِ ٍ
الز ْه ِريِّ َ أ ْو فِي ْال َح ِدي ِ
ث. صةَ ْالقِ ْد ِر ،فَال َأ ْد ِرى هُ َو ِم ْن قَ ْو ِلُّ ص ْف َو َ
انَ ،ع ْن يُونُ َ
س قِ َّ َ
ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن وہب نے یونس سے بیان کیا ،ان سے ابن ش$$ہاب نے کہ عط$$اء
جابر بن عبدہللا سے روایت کرتے تھے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو لہسن یا پیاز کھائے ہ$$وئے
ہو تو وہ ہم سے دور رہے یا( یہ کہا کہ اسے)ہماری مسجد سے دور رہنا چ$$اہیے یا اس$$ے اپ$$نے گھ$$ر میں ہی بیٹھن$$ا
چاہیے۔ نبی کریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم کی خ$دمت میں ایک ہان$ڈی الئی گ$ئی جس میں ک$ئی قس$م کی ہ$ری ترکاریاں
تھیں۔( پیاز یا گندنا بھی) آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس میں ب$و محس$$وس کی اور اس کے متعل$$ق دریافت کی$$ا۔ اس
سالن میں جتنی ترکاریاں ڈالیں گئی تھیں وہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم کو بتا دی گئیں۔ وہاں ایک ص$$حابی موج$ود تھے
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی طرف یہ سالن بڑھا دو۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے اس$$ے کھان$$ا پس$$ند
نہیں فرمایا اور فرمایا کہ تم لوگ کھا لو۔ میری جن سے سرگوشی رہتی ہے تمہاری نہیں رہ$$تی اور احم$$د بن ص$$الح
نے ابن وہب سے یوں نقل کی$$ا کہ تھ$$ال آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی خ$$دمت میں الئی گ$$ئی تھی۔ ابن وہب نے کہ$$ا کہ
طبق جس میں ہری ترکاریاں تھیں اور لیث اور ابوصفوان نے یونس س$$ے روایت میں ہان$$ڈی ک$$ا قص$$ہ نہیں بی$$ان کی$$ا
ہے۔ امام بخاری رحمہ ہللا نے( یا سعید یا ابن وہب نے کہا) میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ خود زہری کا قول ہے یا ح$$دیث
میں داخل ہے۔
www.islamicurdubooks.com 641
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر856 :
ص$لَّى ي هَّللا َ ْت نَبِ َّسَ ، م$ا َسِ $مع َ يز ، قَا َلَ :سَأ َل َرجٌُ $لَ أنَ َ ثَ ، ع ْنَ ع ْب ِد ْال َع ِز ِ ار َِح َّدثَنَاَ أبُو َم ْع َم ٍر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد ْال َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ْن َأ َك َل ِم ْن هَ ِذ ِه ال َّش َج َر ِة فَاَل يَ ْق َر ْبنَ$$ا َأ ْو اَلوم ؟ فَقَا َل ،قَا َل النَّبِ ُّي َ هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُو ُل فِي الثُّ ِ
صلِّيَ َّن َم َعنَا".
يُ َ
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا ،ان سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا ،ان سے عبد العزیز بن ص$$ہیب نے بی$$ان کی$$ا،
کہ انس بن مالک رضی ہللا عنہ سے ایک شخص نے پوچھا کہ آپ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے لہس$$ن کے
بارے میں کیا سنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو ش$$خص اس درخت ک$$و کھ$$ائے وہ
ہمارے قریب نہ آئے ہمارے ساتھ نماز نہ پڑھے۔
ان:
الص ْبيَ ِ
ضو ِء ِّ
اب ُو ُ
-161بَ ُ
باب :بچوں کے وضو کرنے کا بیان
ُور ِه ِم ْال َج َما َعةَ َو ْال ِعي َدي ِْن َو ْال َجنَاِئ َز َو ُ
صفُوفِ ِه ْم. َو َمتَى يَ ِجبُ َعلَ ْي ِه ُم ْال َغ ْس ُل َو ُّ
الطهُو ُر َو ُحض ِ
اور ان پر غس$ل اور وض$و اور جم$اعت ،عی$دین ،جن$ازوں میں ان کی حاض$ری اور ان کی ص$فوں میں ش$رکت کب
ضروری ہو گی اور کیونکر ہو گی۔
حدیث نمبر857 :
www.islamicurdubooks.com 642
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
مرتبہ) نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ ایک اکیلی الگ تھلگ ٹوٹی ہوئی ق$$بر پ$$ر س$$ے گ$$زر رہے تھے وہ$$اں
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھائی اور ل$$وگ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پیچھے ص$$ف بان$$دھے ہ$$وئے
تھے۔ سلیمان نے کہا کہ میں نے شعبی سے پوچھا کہ ابوعمرو آپ سے یہ کس نے بیان کیا تو انہوں نے کہ$$ا کہ ابن
عباس رضی ہللا عنہما نے۔
حدیث نمبر858 :
حدیث نمبر859 :
ضَ $ي هَّللا ُ $رو ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيُ كَ $ريْبٌ َ ، ع ْن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ سْ $فيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْمٍ $
ْض اللَّ ْيِ $
$ل قَ$$ا َم َر ُس$و ُل صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَلَ َّما َكَ $
$ان فِي بَع ِ ت ِع ْن َد َخالَتِي َم ْي ُمونَةَ لَ ْيلَةً فَقَا َم النَّبِ ُّي َ
َع ْنهُ َما ،قَا َل" :بِ ُّ
ت ض$و ًءا َخفِيفً$$ا يُ َخفِّفُ$هَُ $ع ْم $رٌو َويُقَلِّلُ$هُ ِجًّ $دا ثُ َّم قَ$ا َم ي َ
ُص$لِّي ،فَقُ ْم ُ ضَ$أ ِم ْن َشٍّ $ن ُم َعلَّ ٍ
ق ُو ُ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَتَ َو َّ
هَّللا ِ َ
ص $لَّى َم$$ا َش $ا َء هَّللا ُ ،ثُ َّم ار ِه فَ َحَّ $ولَنِي فَ َج َعلَنِي َع ْن يَ ِمينِ ِ $ه ،ثُ َّم َ
ت َع ْن يَ َس ِ $ت فَقُ ْم ُ ض َ$أ ،ثُ َّم ِجْئ ُ ت نَحْ ً $وا ِم َّما تَ َو َّض ْ$أ ُ
فَتَ َو َّ
ص$لَّى َولَ ْم يَتَ َو َّ ْأ اضْ طَ َج َع فَنَا َم َحتَّى نَفَ َخ ،فََأتَاهُ ْال ُمنَا ِدي يَْأ َذنُهُ بِال َّ
$روِ :إ َّن ض ، $قُ ْلنَ$$ا لِ َع ْمٍ $ صاَل ِة فَقَا َم َم َعهُ ِإلَى َّ
الص $اَل ِة فَ َ
ْت ُعبَ ْي َد ب َْن ُع َمي ٍْر يَقُ$$ولُِ :إ َّن صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم تَنَا ُم َع ْينُهُ َواَل يَنَا ُم قَ ْلبُهُ ،قَا َل َع ْمرٌوَ ،س ِمع ُي َ نَاسًا يَقُولُ َ
ونِ :إ َّن النَّبِ َّ
ُرْؤ يَا اَأْل ْنبِيَا ِء َوحْ ٌي ،ثُ َّم قَ َرَأ ِإنِّي َأ َرى فِي ْال َمنَ ِام َأنِّي َأ ْذبَ ُح َ
ك".
www.islamicurdubooks.com 643
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہ کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے عم$$رو بن دین$$ار س$$ے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ
مجھے کریب نے خبر دی ابن عباس سے ،انہوں نے بیان کیا کہ ایک رات میں اپنی خالہ میمونہ رضی ہللا عنہ$$ا کے
یہاں سویا اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بھی وہاں سو گئے۔ پھر رات کا ایک حص$$ہ جب گ$$زر گی$$ا آپ ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور ایک لٹکی ہوئی مشک سے ہلکا سا وض$$و کی$$ا۔ عم$$رو(راوی ح$$دیث نے) اس وض$$و ک$$و
بہت ہی ہلکا بتالیا( یعنی اس میں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے بہت کم پ$$انی اس$$تعمال فرمایا) پھ$$ر آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے اس کے بعد میں نے بھی اٹھ ک$$ر اس$$ی ط$$رح وض$$و کی$$ا جیس$$ے آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے کیا تھا پھر میں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ب$$ائیں ط$$رف کھ$$ڑا ہ$$و گی$$ا۔ لیکن آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
تعالی نے جتنا چاہا آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز پڑھی پھر آپ صلی ہللا علیہ
ٰ مجھے داہنی طرف پھیر دیا پھر ہللا
وسلم لیٹ رہے پھر سو گئے۔ یہاں تک کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم خراٹے لینے لگے۔ آخر م$$ؤذن نے آ ک$$ر آپ ص$$لی
ہللا علیہ وسلم کو نماز کی خبر دی اور آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم اس کے س$$اتھ نم$$از کے ل$$یے تش$$ریف لے گ$$ئے اور
نماز پڑھائی مگر( نیا) وضو نہیں کیا سفیان نے کہا۔ ہم نے عمرو بن دینار س$ے کہ$ا کہ ل$وگ کہ$تے ہیں کہ( س$وتے
وقت) آپ صلی ہللا علیہ وسلم کی( صرف) آنکھیں سوتی تھیں لیکن دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو بن دین$$ار نے ج$$واب دیا
کہ میں نے عبید بن عمیر سے سنا وہ کہتے تھے کہ انبی$$اء ک$$ا خ$$واب بھی وحی ہوت$$ا ہے پھ$$ر عبی$$د نے اس آیت کی
تالوت کی« إني أرى في المنام أني أذبحك»( ترجمہ) میں نے خواب دیکھا ہے کہ تمہیں ذبح کر رہا ہوں۔
حدیث نمبر860 :
www.islamicurdubooks.com 644
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو کھانے پر بالیا جسے انہوں نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے بط$$ور ض$$یافت تی$$ار کی$$ا
تھا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کھانا کھایا پھر فرمایا کہ چلو میں تمہیں نماز پڑھا دوں۔ ہمارے یہاں ایک بوریا تھ$$ا
جو پرانا ہونے کی وجہ س$$ے س$$یاہ ہ$$و گی$$ا تھ$$ا۔ میں نے اس$$ے پ$$انی س$$ے ص$$اف کی$$ا۔ پھ$$ر رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کھڑے ہوئے اور( پیچھے) میرے س$$اتھ یتیم لڑکا( ض$$میرہ بن س$$عد) کھ$$ڑا ہ$$وا۔ م$$یری ب$$وڑھی دادی( ملیکہ ام
سلیم) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں پھر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی۔
حدیث نمبر861 :
ضَ $$ي بَ ، ع ْنُ عبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع ْتبَةََ ، ع ِن اب ِْن َعب ٍ
َّاس َر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةََ ، ع ْنَ مالِ ٍكَ ، ع ِن اب ِْن ِشهَا ٍ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ت ااِل حْ تِاَل َمَ ،و َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ان َوَأنَا يَ ْو َمِئ ٍذ قَْ $د نَ$$اهَ ْز ُ
ار َأتَ ٍ
ت َرا ِكبًا َعلَى ِح َم ٍ هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،أنَّهُ قَا َلَ" :أ ْقبَ ْل ُ
ان تَرْ تَعَُ ،و َد َخ ْل ُ
ت ت اَأْلتَ َ
ت َوَأرْ َس ْل ُ
ْض الصَّفِّ فَنَ َز ْل ُ ار ،فَ َم َررْ ُ
ت بَي َْن يَ َديْ بَع ِ َو َسلَّ َم يُ َ
صلِّي بِالنَّ ِ
اس بِ ِمنًى ِإلَى َغي ِْر ِج َد ٍ
ي َأ َح ٌد". فِي الصَّفِّ فَلَ ْم يُ ْن ِكرْ َذلِ َ
ك َعلَ َّ
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،ان سے امام مالک نے بیان کیا ،ان سے ابن ش$$ہاب زہ$$ری نے بی$$ان کی$$ا،
ان سے عبیدہللا بن عبدہللا بن عتبہ نے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن عباس رضی ہللا عنہم$$ا نے ،آپ نے فرمایا کہ میں
ایک گ$دھی پ$ر س$وار ہ$و ک$ر آیا۔ ابھی میں ج$وانی کے ق$ریب تھا( لیکن ب$الغ نہ تھ$ا) اور ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ
منی میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے۔ آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$امنے دیوار وغ$$یرہ( آڑ) نہ تھی۔ میں
وسلمٰ
صف کے ایک حصے کے آگے سے گزر کر اترا۔ گدھی چرنے کے لیے چھ$$وڑ دی اور خ$$ود ص$$ف میں ش$$امل ہ$$و
گیا۔ کسی نے مجھ پر اعتراض نہیں کیا( حاالنکہ میں نابالغ تھا)۔
www.islamicurdubooks.com 645
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر862 :
حدیث نمبر863 :
www.islamicurdubooks.com 646
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
سے سنا اور ان سے ایک شخص نے یہ پوچھا تھا کہ کیا تم نے( عورتوں کا) نکلنا عید کے دن ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے ساتھ دیکھا ہے؟ انہ$$وں نے کہ$$ا ہ$$اں دیکھ$$ا ہے اگ$$ر میں آپ ک$$ا رش$$تہ دار عزیز نہ ہوت$$ا ت$$و کبھی نہ
دیکھتا( یعنی میری کم س$$نی اور ق$$رابت کی وجہ س$$ے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم مجھ ک$$و اپ$$نے س$$اتھ رکھ$$تے
تھے) کث$$یر بن ص$$لت کے مک$$ان کے پ$$اس ج$$و نش$$ان ہے پہلے وہ$$اں آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم تش$$ریف الئے وہ$$اں
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے خطبہ سنایا پھر آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم عورت$$وں کے پ$$اس تش$$ریف الئے اور انہیں بھی
وعظ و نصیحت کی۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ان س$ے خ$$یرات ک$$رنے کے ل$$یے کہ$$ا ،چن$$انچہ عورت$$وں نے اپ$$نے
چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر بالل رضی ہللا عنہ کے کپڑے میں ڈالنی شروع کر دیے۔ آخر ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا
علیہ وسلم بالل رضی ہللا عنہ کے ساتھ گھر تشریف الئے۔
ض َ $ي هَّللا ُ
$رَ ، ع ْنَ عاِئ َش $ةََ ر ِ الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِي عُرْ َوةُ ب ُْن ُّ
الزبَ ْيِ $ ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ان ،فَ َخَ $ر َج النَّبِ ُّي صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم بِ ْال َعتَ َم ِة َحتَّى نَ$$ا َداهُ ُع َمُ $ر نَ$$ا َم النِّ َس$ا ُء َو ِّ
الصْ $بيَ ُ تَ :أ ْعتَ َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
ُص$لَّى يَ ْو َمِئ ٍذ ِإاَّل بِ ْال َم ِدينَِ $ةَ ،و َك$$انُوا
ضَ ،واَل ي َ$ل اَأْلرْ ِ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَقَا َلَ " :ما يَ ْنتَ ِظ ُرهَا َأ َح ٌد َغ ْيُ $ر ُك ْم ِم ْن َأ ْهِ $
َ
ث اللَّي ِْل اَأْل َّو ِل".
ق ِإلَى ثُلُ ِ ون ْال َعتَ َمةَ فِي َما بَي َْن َأ ْن يَ ِغ َ
يب ال َّشفَ ُ صلُّ َ
يُ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھے ع$$روہ بن زب$$یر
نے عائشہ رضی ہللا عنہا سے بی$$ان کی$$ا ،آپ رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے ایک
مرتبہ عشاء کی نماز میں اتنی دیر کی کہ عمر رضی ہللا عنہ کو کہنا پڑا کہ ع$$ورتیں اور بچے س$$و گ$$ئے۔ پھ$$ر ن$$بی
ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم( حج$$رے س$$ے) تش$$ریف الئے اور فرمایا کہ دیکھ$$و روئے زمین پ$$ر اس نم$$از کا( اس
وقت) تمہارے سوا اور کوئی انتظار نہیں کر رہا ہے۔ ان دنوں مدینہ کے س$$وا اور کہیں نم$$از نہیں پ$$ڑھی ج$$اتی تھی
اور لوگ عشاء کی نماز شفق ڈوبنے کے بعد سے رات کی پہلی تہائی گزرنے تک پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 647
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر865 :
صلَّى
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
َح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُمو َسىَ ، ع ْنَ ح ْنظَلَةََ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َع ْب ِد هَّللا َِ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
ْأ اس $تَْأ َذنَ ُك ْم نِ َس $اُؤ ُك ْم بِاللَّ ْيِ $
$ل ِإلَى ْال َم ْس ِ $ج ِد فَ َ $ذنُوا لَه َُّن" ،تَابَ َع $هُُ ش ْ $عبَةَُ ، ع ْن اَأْل ْع َم ِ
ش، هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم ،قَ$$ا َلِ" :إ َذا ْ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم.
َع ْن ُم َجا ِه ٍدَ ، ع ْن اب ِْن ُع َم َرَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
موسی نے حنظلہ بن ابی سفیان سے بیان کیا ،ان سے سالم بن عبدہللا بن عمر نے ،ان س$$ے ان کے
ٰ ہم سے عبیدہللا بن
باپ ابن عمر رضی ہللا عنہما نے ،وہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$ے روایت ک$$رتے تھے کہ آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اگ$$ر تمہ$$اری بیویاں تم س$$ے رات میں مس$$جد آنے کی اج$$ازت م$$انگیں ت$$و تم ل$$وگ انہیں اس کی
اجازت دے دیا کرو۔ عبیدہللا کے ساتھ اس حدیث کو ش$$عبہ نے بھی اعمش س$$ے روایت کی$$ا ،انہ$$وں نے مجاہ$$د س$$ے،
انہوں نے ابن عمر رضی ہللا عنہما سے اور انہوں نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے۔
www.islamicurdubooks.com 648
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
میں عورتیں فرض نماز سے سالم پھیرنے کے فوراً بعد( باہر آنے کے لیے)اٹھ جاتی تھیں۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ
وسلم اور مرد نماز کے بعد اپنی جگہ بیٹھے رہتے۔ جب تک ہللا کو منظ$ور ہوت$ا۔ پھ$$ر جب رس$$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ
وسلم اٹھتے تو دوسرے مرد بھی کھڑے ہو جاتے۔
حدیث نمبر867 :
حدیث نمبر868 :
www.islamicurdubooks.com 649
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہوتا ہوں ،میرا ارادہ یہ ہوتا ہے کہ نماز لمبی کروں لیکن کسی بچے کے رونے کی آواز س$ن ک$ر نم$از ک$$و مختص$$ر
کر دیتا ہوں کہ مجھے اس کی ماں کو تکلیف دینا برا معلوم ہوتا ہے۔
حدیث نمبر869 :
ضَ $ي هَّللا ُ َع ْنهَ$$ا، ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َس ِعي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْمَ $رةََ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ت نِ َس $ا ُء بَنِي ِإ ْس َ $راِئي َل" ،قُ ْل ُ
ت: صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َما َأحْ َد َ
ث النِّ َسا ُء لَ َمنَ َعه َُّن َك َما ُمنِ َع ْ ت" :لَ ْو َأ ْد َر َ
ك َرسُو ُل هَّللا ِ َ قَالَ ْ
لِ َع ْم َرةَ َأ َو ُمنِع َْن ؟ قَالَ ْ
ت :نَ َع ْم.
$یی بن س$$عید س$$ے خ$$بر دی ،ان
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مال$$ک رحمہ ہللا نے یحٰ $
سے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن نے ،ان سے عائشہ رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے ،انہ$$وں نے فرمایا کہ آج عورت$$وں میں ج$$و ن$$ئی
باتیں پیدا ہو گئی ہیں اگر رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلمانہیں دیکھ لیتے ت$$و ان ک$$و مس$$جد میں آنے س$$ے روک دیتے
جس طرح بنی اسرائیل کی عورتوں کو روک دیا گیا تھا۔ میں نے پوچھا کہ کیا ب$$نی اس$$رائیل کی عورت$$وں ک$$و روک
دیا گیا تھا؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں۔
ال:
الر َج ِ
ف ِّسا ِء َخ ْل َ
صالَ ِة النِّ َ
اب َ
-164بَ ُ
باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
حدیث نمبر870 :
َأ َح ٌد ِم ِن الرِّ َج ِ
ال".
www.islamicurdubooks.com 650
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
یحیی بن قزعہ نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ،انہوں نے زہری س$$ے بی$$ان
ٰ ہم سے
کیا ،ان سے ہند بنت حارث نے بیان کیا ،اس سے ام سلمہ رضی ہللا عنہا نے ،انہ$$وں نے فرمایا کہ رس$$ول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم جب سالم پھیرتے تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے سالم پھیرتے ہی ع$$ورتیں ج$$انے کے ل$$یے اٹھ ج$$اتی
تھیں اور نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم تھوڑی دیر ٹھہرے رہتے کھٹرے نہ ہوتے۔ زہری نے کہ$$ا کہ ہم یہ س$$مجھتے
ہیں ،آگے ہللا جانے ،یہ اس لیے تھا تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے نکل جائیں۔
حدیث نمبر871 :
www.islamicurdubooks.com 651
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سعید بن منصور نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے فلیح بن س$$لیمان نے
ٰ یحیی بن
ٰ ہم سے
عبدالرحمٰ ن بن قاسم سے بیان کیا ،ان سے اس کے باپ( قاس$$م بن محم$$د بن ابی بک$$ر) نے ان س$$ے عائش$$ہ رض$$ی ہللا
عنہ$$ا نے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ص$$بح کی نم$$از منہ ان$$دھیرے پڑھتے تھے۔ مس$$لمانوں کی ع$$ورتیں
جب( نماز پڑھ کر) واپس ہوتیں تو اندھیرے کی وجہ س$ے ان کی پہچ$ان نہ ہ$وتی یا وہ ایک دوس$$ری ک$$و نہ پہچ$$ان
سکتیں۔
سا ِء َخ ْل َ
ف ال ِّر َجا ِل: صالَ ِة النِّ َ
اب َ
166م -بَ ُ
باب :عورتوں کا مردوں کے پیچھے نماز پڑھنا
حدیث نمبر874 :
www.islamicurdubooks.com 652
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ،ان س$$ے اس$$حاق بن عب$$دہللا بن
ابی طلحہ نے ،ان سے انس رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے( م$$یری م$$اں) ام س$$لیم کے
گھر میں نماز پڑھائی۔ میں اور یتیم مل کر آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے کھ$$ڑے ہ$$وئے اور ام س$$لیم رض$$ی ہللا
عنہا ہمارے پیچھے تھیں۔
حدیث نمبر875 :
www.islamicurdubooks.com 653
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
كتاب الجمعة
کتاب جمعہ کے بیان میں
اب فَ ْر ِ
ض ا ْل ُج ُم َع ِة: -1بَ ُ
باب :جمعہ کی نماز فرض ہے
ي لِلصَّال ِة ِم ْن يَ ْو ِم ْال ُج ُم َع ِة فَا ْس َع ْوا ِإلَى ِذ ْك ِر هَّللا ِ َو َذرُوا ْالبَ ْي َ$ع َذلِ ُك ْم َخ ْي ٌر لَ ُك ْم ِإ ْن ُك ْنتُ ْم تَ ْعلَ ُم َ
ون لِقَ ْو ِل هَّللا ِ تَ َعالَىِ :إ َذا نُو ِد َ
سورة الجمعة آية 9
وتعالی کا فرمان جمعہ کے دن جب نماز کے لیے اذان دی جائے تو تم ہللا کی یاد کے لیے چل کھ$$ڑے ہ$$و
ٰ ہللا تبارک
اور خرید و ف$$روخت چھ$$وڑ دو کہ یہ تمہ$$ارے ح$$ق میں بہ$$تر ہے اگ$$ر تم کچھ ج$$انتے ہو ۔( آیت میں)« فاس$$عوا
فامضوا» کے معنی میں ہے( یعنی چل کھڑے ہو)۔
حدیث نمبر876 :
الزنَا ِدَ ، أ َّنَ ع ْب َد الرَّحْ َم ِن ب َْن هُرْ ُم َز اَأْل ْع َر َجَ م ْولَى َربِي َع $$ةَ
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو ِّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،أنَّهُ َس ِم َع َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،يَقُ$$ولُ" :نَحْ ُن ثَ ،ح َّدثَهُ َأنَّهُ َس ِم َعَ أبَا هُ َر ْي َرةََ ر ِ ب ِْن ْال َح ِ
ار ِ
$اختَلَفُوا $فِي ِه،
ض َعلَ ْي ِه ْم ،فَْ $
$ر َ ون يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ،بَ ْي َد َأنَّهُ ْم ُأوتُوا ْال ِكتَ َ
اب ِم ْن قَ ْبلِنَا ثُ َّم هَ َذا يَ$ْ $و ُمهُ ُم الَّ ِذي فُِ $ اآْل ِخر َ
ُون السَّابِقُ َ
فَهَ َدانَا هَّللا ُ فَالنَّاسُ لَنَا فِي ِه تَبَ ٌع ْاليَهُو ُد َغدًا َوالنَّ َ
صا َرى بَ ْع َد َغ ٍد".
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ،کہا کہ ہم سے ابوالزن$$اد نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے ربیعہ
بن حارث کے غالم عبدالرحمٰ ن بن ہرمز اعرج نے بیان کیا کہ انہ$$وں نے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے س$$نا اور آپ
رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا ،آپ نے فرمایا کہ ہم دنیا میں تمام امتوں کے بعد ہونے کے
ب$$$اوجود قی$$$امت میں س$$$ب س$$$ے آگے رہیں گے ف$$$رق ص$$$رف یہ ہے کہ کت$$$اب انہیں ہم س$$$ے پہلے دی گ$$$ئی تھی۔
www.islamicurdubooks.com 654
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$الی نے
یہی( جمعہ) ان کا بھی دن تھا جو تم پر فرض ہوا ہے۔ لیکن ان کا اس کے ب$$ارے میں اختالف ہ$$وا اور ہللا تعٰ $
ٰ
نصاری تیسرے دن۔ ہمیں یہ دن بتا دیا اس لیے لوگ اس میں ہمارے تابع ہوں گے۔ یہود دوسرے دن ہوں گے اور
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،أ ّن َر ُس$$و َل هَّللا ِ ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ر ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا َجا َء َأ َح ُد ُك ُم ْال ُج ُم َعةَ فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ".
َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں ام$$ام مال$$ک نے ن$$افع س$$ے خ$$بر دی اور ان ک$$و
عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ تم میں س$$ے جب ک$$وئی ش$$خص
جمعہ کی نماز کے لیے آنا چا ہے تو اسے غسل کر لینا چاہیے۔
حدیث نمبر878 :
$ريِّ َ ، ع ْنَ س$الِ ِم ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ب ِْن $كَ ، ع ِنُّ
الز ْه ِ َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ِد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ج َوي ِْريَةُ ب ُْن َأ ْس َما َءَ ، ع ْنَ مالِ ٍ
ب بَ ْينَ َم$$ا هَُ $و قَ$$اِئ ٌم فِي ْال ُخ ْ
طبَِ $ة يَ$ْ $و َم ْال ُج ُم َعِ $ةِ ،إ ْذ َد َخَ $ل ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َماَ ،أ َّنُ ع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
ُع َم َرَ ، ع ِن اب ِْن ُع َم َرَ ر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،فَنَ$$ا َداهُ ُع َم $رَُ :أيَّةُ َس$ا َع ٍة هَِ $ذ ِه ؟ قَ$$ا َلِ :إنِّي ين ِم ْن َأصْ َحا ِ
ب النَّبِ ِّي َ ين اَأْل َّولِ َ َر ُج ٌل ِم ْن ْال ُمهَ ِ
اج ِر َ
ت"َأ َّن ض$و ُء َأي ً
ْض$اَ ،وقَْ $د َعلِ ْم َ ضْ$أ ُ
ت ،فَقَ$$ا َلَ :و ْال ُو ُ ْت التَّْأ ِذ َ
ين ،فَلَ ْم َأ ِز ْد َأ ْن تَ َو َّ ت فَلَ ْم َأ ْنقَلِبْ ِإلَى َأ ْهلِي َحتَّى َسِ $مع ُ ُشِ $غ ْل ُ
ان يَْأ ُم ُر بِ ْال ُغس ِْل".
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َك َ
َرسُو َل هَّللا ِ َ
ہم سے عبدہللا بن محمد بن اسماء نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے جویریہ بن اس$$ماء نے ام$$ام مال$$ک س$$ے بی$$ان
کیا ،ان سے زہری نے ،ان سے سالم بن عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم$$ا نے ان س$$ے ابن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے
www.islamicurdubooks.com 655
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کہ عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ جمعہ کے دن کھ$$ڑے خطبہ دے رہے تھے کہ ات$$نے میں ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم کے اگلے صحابہ مہاجرین میں سے ایک بزرگ تش$$ریف الئے( یع$$نی عثم$$ان رض$$ی ہللا عنہ) عم$$ر رض$$ی ہللا
عنہ نے ان سے کہا بھال یہ کون سا وقت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں مشغول ہو گیا تھا اور گھ$$ر واپس آتے ہی اذان
سنی ،اس لیے میں وضو سے زیادہ اور کچھ( غسل) نہ کر سکا۔ عمر رض$$ی ہللا عنہ نے فرمایا کہ وض$و بھی اچھ$ا
ہے۔ حاالنکہ آپ کو معلوم ہے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم غسل کے لیے فرماتے تھے۔
حدیث نمبر879 :
اب الطِّي ِ
ب لِ ْل ُج ُم َع ِة: -3بَ ُ
باب :جمعہ کے دن نماز کے لیے خوشبو لگانا
حدیث نمبر880 :
كر ب ِْن ْال ُمن َكِ $د ِر ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ ع ْم $رُو
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َر ِم ُّي ب ُْن ُع َما َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ ش ْعبَةَُ ، ع ْنَ أبِي بَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلْ :
"ال ُغ ْس ُل اريُّ ، قَا َلَ :أ ْشهَ ُدَ علَى َأبِي َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :أ ْشهَ ُد َعلَى َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ص ِب ُْن ُسلَي ٍْم اَأْل ْن َ
اجبٌ َعلَى ُك$لِّ ُمحْ تَلِ ٍمَ ،وَأ ْن يَ ْس$تَ َّن َوَأ ْن يَ َمسَّ ِطيبً$$ا ِإ ْن َو َجَ $د" ،قَ$$ا َلَ ع ْم $رٌوَ : أ َّما ْال ُغ ْسُ $ل فََأ ْش$هَ ُد َأنَّهُ يَ ْو َم ْال ُج ُم َعِ $ة َو ِ
ث ،قَ$$ال َأبُ$$و َع ْب$$د هَّللا ِ هَُ $و َأ ُخ$$و اجبٌ هُ َو َأ ْم اَل َ ،ولَ ِك ْن هَ َكَ $ذا فِي ْال َحِ $دي ِ
ان َوالطِّيبُ فَاهَّلل ُ َأ ْعلَ ُم َأ َو ِ
اجبٌ َ ،وَأ َّما ااِل ْستِنَ َُو ِ
www.islamicurdubooks.com 656
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ُم َح َّم ِد ب ِْن ْال ُم ْن َك ِد ِرَ :ولَ ْم يُ َس َّم َأبُو بَ ْك ٍر هَ َذا َر َواهُ َع ْنهُ بُ َك ْي ُر ب ُْن اَأْل َشجِّ َ ، و َس ِعي ُد ب ُْن َأبِي ِهاَل ٍلَ و ِع َّدةٌَ ،و َك َ
ان ُم َح َّم ُد ب ُْن
ْال ُم ْن َك ِد ِر يُ ْكنَى بَِأبِي بَ ْك ٍرَ ،وَأبِي َع ْب ِد هَّللا ِ.
ہم سے علی بن مدینی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ح$$رمی بن عم$$ارہ نے خ$$بر دی انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے
شعبہ بن حجاج $نے ابوبکر بن منکدر سے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے عمرو بن سلیم انصاری نے بی$$ان کی$$ا،
انہوں نے کہا کہ میں گواہ ہوں کہ ابو سعید خدری رضی ہللا عنہ نے فرمایا تھا کہ میں گواہ ہوں کہ رسول ہللا ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہر جوان پر غسل ،مسواک اور خوشبو لگانا اگر میس$ر ہ$و ،ض$$روری ہے۔
عمرو بن سلیم نے کہا کہ غسل کے متعلق تو میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ واجب ہے لیکن مس$$واک اور خوش$$بو ک$$ا علم
تعالی کو زیادہ ہے کہ وہ بھی واجب ہیں یا نہیں۔ لیکن ح$$دیث میں اس$$ی ط$$رح ہے۔ ابوعب$$دہللا( ام$$ام بخ$$اری رحمہ
ٰ ہللا
ہللا) نے فرمایا کہ ابوبکر بن منکدر محمد بن منکدر کے بھائی تھے اور ان کا ن$$ام معل$$وم نہیں( اب$$وبکر ان کی ک$$نیت
تھی) بکیر بن اشج۔ س$$عید بن ابی ہالل اور بہت س$$ے ل$$وگ ان س$$ے روایت ک$$رتے ہیں۔ اور محم$$د بن منک$$در ان کے
بھائی کی کنیت ابوبکر اور ابوعبدہللا بھی تھی۔
اب فَ ْ
ض ِل ا ْل ُج ُم َع ِة: -4بَ ُ
باب :جمعہ کی نماز کو جانے کی فضیلت
حدیث نمبر881 :
ح
ص$الِ ٍ $ر ب ِْن َعبِْ $د ال$رَّحْ َم ِنَ ،ع ْنَ أبِي َ $ولَى َأبِي بَ ْكِ $ كَ ، ع ْنُ سَ $م ٍّيَ مْ $ ف ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالٌِ $ُوسَ $َحَّ $دثَنَاَ عبُْ $د هَّللا ِ ب ُْن ي ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم قَا َلَ " :م ِن ا ْغتَ َس َل يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ُغ ْس َلض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ ،أ َّن َرسُو َل هَّللا ِ َانَ ،ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ر ِ ال َّس َّم ِ
الس$ا َع ِة الثَّالِثَِ $ة َّب بَ َدنَةًَ ،و َم ْن َرا َح فِي السَّا َع ِة الثَّانِيَ ِة فَ َكَأنَّ َما قَ$ر َ
َّب بَقََ $رةًَ ،و َم ْن َرا َح فِي َّ ْال َجنَابَ ِة ،ثُ َّم َرا َح فَ َكَأنَّ َما قَر َ
َّب َد َجا َجةًَ ،و َم ْن َرا َح فِي السَّا َع ِة ْال َخا ِم َس ِة فَ َكَأنَّ َما
َّب َك ْب ًشا َأ ْق َر َنَ ،و َم ْن َرا َح فِي السَّا َع ِة الرَّابِ َع ِة فَ َكَأنَّ َما قَر َ
فَ َكَأنَّ َما قَر َ
ت ْال َماَل ِئ َكةُ يَ ْستَ ِمع َ
ُون ال ِّذ ْك َر". ضةً ،فَِإ َذا َخ َر َج اِإْل َما ُم َح َ
ض َر ِ قَر َ
َّب بَ ْي َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں امام مالک نے اب$$وبکر بن عب$$دالرحمٰ ن کے غالم س$$می س$$ے
خبر دی ،جنہیں ابوصالح سمان نے ،انہیں ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ
www.islamicurdubooks.com 657
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کر کے نماز پڑھنے جائے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی دی( اگر اول
وقت مسجد میں پہنچا) اور اگر بعد میں گیا تو گویا ایک گائے کی قربانی دی اور جو تیسرے نمبر پر گیا تو گویا اس
نے ایک سینگ والے مینڈھے کی قربانی دی۔ اور جو کوئی چوتھے نم$$بر پ$$ر گی$$ا ت$و اس نے گویا ایک م$$رغی کی
قربانی دی اور جو کوئی پانچویں نمبر پر گیا اس نے گویا انڈا ہللا کی راہ میں دیا۔ لیکن جب امام خطبہ کے لیے ب$$اہر
آ جاتا ہے تو فرشتے خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
اب:
-5بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
حدیث نمبر882 :
انَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنَ أبِي َسلَ َمةََ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةََ ، أ َّنُ ع َم َرَ ر ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ بَ ْينَ َما َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ش ْيبَ ُ
صاَل ِة ،فَقَا َل ال َّر ُج $لَُ :م$ا هَُ $و ِإاَّل َأ ْن َسِ $مع ُ
ْت ُون َع ِن ال َّهُ َو يَ ْخطُبُ يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِةِ ،إ ْذ َد َخ َل َر ُج ٌل فَقَا َل ُع َمرُ :لِ َم تَحْ تَبِس َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َلِ" :إ َذا َرا َح َأ َح ُد ُك ْم ِإلَى ْال ُج ُم َع ِة فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ". ضْأ ُ
ت ،فَقَا َلَ :ألَ ْم تَ ْس َمعُوا النَّبِ َّ
ي َ النِّ َدا َء تَ َو َّ
یح$یی بن ابی کث$یر س$ے بی$ان کی$ا ،ان س$ے
ٰ ہم سے اب$ونعیم نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا کہ ہم س$ے ش$یبان بن عب$دالرحمٰ ن نے
اب$$$$وہریرہ رض$$$$ی ہللا عنہ نے کہعم$$$$ر بن خط$$$$اب رض$$$$ی ہللا عنہ جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ ایک
بزرگ( عثمان رضی ہللا عنہ) داخل ہوئے۔ عمر بن خطاب رضی ہللا عنہ نے فرمایا کہ آپ لوگ نم$$از کے ل$$یے آنے
میں کیوں دیر کرتے ہیں۔( اول وقت کیوں نہیں آتے) آنے والے بزرگ نے فرمایا کہ دیر ص$$رف ات$$نی ہ$$وئی کہ اذان
س$$نتے ہی میں نے وض$$و کیا( اور پھ$$ر حاض$ر $ہ$$وا) آپ نے فرمایا کہ کی$$ا آپ لوگ$$وں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم سے یہ حدیث نہیں سنی ہے کہ جب کوئی جمعہ کے لیے جائے تو غسل کر لینا چاہیے۔
www.islamicurdubooks.com 658
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر883 :
$ريِّ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ أبِيَ ، ع ْن اب ِْن َو ِدي َع $ةََ ، ع ْنَ سْ $ل َم َ
ان بَ ، ع ْنَ سِ $عي ٍد ْال َم ْقبُِ $
َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
اس$تَطَا َع ِم ْن طُ ْهٍ $
$ر صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم" :اَل يَ ْغتَ ِسُ $ل َر ُجٌ $ل يَ$ْ $و َم ْال ُج ُم َعِ $ة َويَتَطَهَّ ُر َم$$ا ْ
ار ِس ِّي ، قَا َل :قَا َل النَّبِ ُّي َْالفَ ِ
ت ِإ َذا تَ َكلَّ َم ب لَهُ ،ثُ َّم يُ ْن ِ
صُ $$ صلِّي َما ُكتِ َق بَي َْن ْاثنَي ِْن ،ثُ َّم يُ َ َويَ َّد ِه ُن ِم ْن ُد ْهنِ ِه َأ ْو يَ َمسُّ ِم ْن ِطي ِ
ب بَ ْيتِ ِه ،ثُ َّم يَ ْخ ُر ُج فَاَل يُفَرِّ ُ
اِإْل َما ُمِ ،إاَّل ُغفِ َر لَهُ َما بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ُج ُم َع ِة اُأْل ْخ َرى".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے سعید مقبری سے بیان کیا ،کہا کہ مجھے میرے
باپ ابوسعید مقبری نے عبدہللا بن ودیعہ سے خبر دی ،ان سے سلمان فارسی رضی ہللا عنہ نے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور خوب اچھی طرح سے پاکی حاصل کرے اور تیل
استعمال کرے یا گھر میں جو خوشبو میسر ہو استعمال کرے پھر نماز جمعہ کے لیے نکلے اور مسجد میں پہنچ ک$$ر
دو آدمیوں کے درمیان نہ گھسے ،پھر جتنی ہو سکے نفل نماز پڑھے اور جب امام خطبہ ش$$روع ک$$رے ت$$و خ$$اموش
سنتا رہے تو اس کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک سارے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر884 :
www.islamicurdubooks.com 659
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر885 :
ْجَ أ ْخبََ $رهُ ْم ،قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيِ إ ْبَ $را ِهي ُم ب ُْن َمي َ
ْسَ $رةَ، وس$ى ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاِ ه َش$ا ٌمَ ، أ َّن اب َْن ُجَ $ري ٍ
َحَّ $دثَنَاِ إ ْبَ $را ِهي ُم ب ُْن ُم َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم فِي ْال ُغ ْسِ $ل يَ$ْ $و َم ْال ُج ُم َعِ $ة،
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما"َأنَّهُ َذ َك َر قَ ْو َل النَّبِ ِّي َ
سَ ر ِ َع ْنطَا ُو ٍ
سَ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
ان ِع ْن َد َأ ْهلِ ِه ،فَقَا َل :اَل َأ ْعلَ ُمهُ".
سَ :أيَ َمسُّ ِطيبًا َأ ْو ُد ْهنًا ِإ ْن َك َ فَقُ ْل ُ
ت اِل ب ِْن َعبَّا ٍ
موسی نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں ہش$$ام بن یوس$$ف نے خ$$بر دی ،کہ انہیں ابن ج$$ریج نے
ٰ ہم سے ابراہیم بن
خبر دی انہوں نے کہا کہ مجھے اب$راہیم بن میس$رہ نے ط$اؤس س$ے خ$بر دی اور انہیں عب$دہللا بن عب$اس رض$ی ہللا
عنہما نے ،آپ نے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کی حدیث کا ذکر کیا ت$$و میں نے
کہا کہ کیا تیل اور خوشبو کا استعمال بھی ضروری ہے؟ آپ نے فرمایا کہ مجھے معلوم نہیں۔
س َأ ْح َ
س َن َما يَ ِجدُ: اب يَ ْلبَ ُ
-7بَ ُ
باب :جمعہ کے دن عمدہ سے عمدہ کپڑے پہنے جو اس کو مل سکے
حدیث نمبر886 :
ب َرَأى حُلَّةً
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ ، أ َّن ُع َمَ $ر ب َْن ْال َخطَّا ِ
ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ْت هَ ِذ ِه فَلَبِ ْستَهَا يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة َولِ ْل َو ْف ِد ِإ َذا قَ ِد ُموا َعلَ ْي َ $
ك ،فَقَ$$ا َل ب ْال َمس ِْج ِد ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،لَ ِو ا ْشتَ َري َ
ِسيَ َرا َء ِع ْن َد بَا ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ت َرسُو َل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ" :إنَّ َما يَ ْلبَسُ هَ ِذ ِه َم ْن اَل خَاَل َ
ق لَهُ فِي اآْل ِخ َر ِة ،ثُ َّم َجا َء ْ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ت ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ِم ْنهَا حُلَّةً ،فَقَا َل ُع َمرُ :يَا َرسُو َل هَّللا ِ َك َسْ $وتَنِيهَا َوقَْ $د قُ ْل َ َو َسلَّ َم ِم ْنهَا ُحلَ ٌل فََأ ْعطَى ُع َم َر ب َْن ْال َخطَّا ِ
ب َر ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمِ :إنِّي لَ ْم َأ ْك ُس َكهَا لِتَ ْلبَ َس $هَا فَ َك َس $اهَا ُع َمُ $ر ب ُْن ْال َخطَّا ِ
ب ار ٍد َما قُ ْل َ
ت ،قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ فِي حُلَّ ِة ُعطَ ِ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َأ ًخا لَهُ بِ َم َّكةَ ُم ْش ِر ًكا".
َر ِ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں امام مالک نے نافع سے خبر دی ،انہیں عبدہللا بن
عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے کہ عم$$ر بن خط$$اب رض$$ی ہللا عنہ نے( ریش$$م ک$$ا) دھاری دار ج$$وڑا مس$$جد نب$$وی کے
دروازے پر بکتا دیکھا تو کہنے لگے یا رسول ہللا! بہتر ہو اگر آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے دن اور وف$$ود جب
www.islamicurdubooks.com 660
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پاس آئیں تو ان کی مالقات کے لیے آپ اسے پہنا کریں۔ اس پر نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ اسے تو وہی پہن سکتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔ اس کے بعد رسول ہللا ص$$لی ہللا
علیہ وسلم کے پاس اسی طرح کے کچھ جوڑے آئے تو اس میں سے ایک ج$$وڑا آپ نے عم$$ر بن خط$$اب رض$$ی ہللا
عنہ کو عطا فرمایا۔ $انہوں نے عرض کی$$ا :یا رس$ول ہللا! آپ مجھے یہ ج$$وڑا پہن$$ا رہے ہیں ح$$االنکہ اس س$ے پہلے
عطارد کے جوڑے کے بارے میں آپ نے کچھ ایسا فرمایا تھا۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے
اسے تمہیں خود پہننے کے لیے نہیں دیا ہے ،چنانچہ عمر رضی ہللا عنہ نے اسے اپنے ایک مشرک بھ$$ائی ک$$و پہن$$ا
دیا جو مکے میں رہتا تھا۔
س َوا ِك يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة:
اب ال ِّ
-8بَ ُ
باب :جمعہ کے دن مسواک کرنا
َوقَا َل َأبُو َس ِعي ٍد َع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْستَ ُّن
اور ابوسعید رضی ہللا عنہ نے نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم سے نقل کیا ہے کہ مسواک کرنی چاہیے۔
حدیث نمبر887 :
www.islamicurdubooks.com 661
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر888 :
حدیث نمبر889 :
صي ٍْنَ ، ع ْنَ أبِي َواِئ ٍلَ ، ع ْنُ ح َذ ْيفَةَ ، قَ$$ا َلَ " :كَ $
$ان ُورَ ، و ُح َ ير ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ م ْنص ٍ َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َكثِ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا قَا َم ِم َن اللَّي ِْل يَ ُشوصُ فَاهُ".
النَّبِ ُّي َ
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ،کہ ہمیں سفیان ثوری نے منصور بن معمر اور حصین بن عب$$دالرحمٰ ن س$$ے خ$$بر
دی ،انہیں ابووائل نے ،انہیں حذیفہ بن یمان رضی ہللا عنہ نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وس$$لم جب رات ک$$و اٹھ$$تے
تو منہ کو مسواک سے خوب صاف کرتے۔
اك َغ ْي ِر ِه:
س َو ِ اب َمنْ تَ َ
س َّو َك بِ ِ -9بَ ُ
باب :جو شخص دوسرے کی مسواک استعمال کرے
حدیث نمبر890 :
ض َي هَّللا ُ ان ب ُْن بِاَل ٍل ، قَا َل :قَا َلِ ه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةََ ، أ ْخبَ َرنِيَ أبِيَ ، ع ْنَ عاِئ َشةََ ر ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيُ سلَ ْي َم ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم، تَ " :د َخلَ َع ْب ُد الرَّحْ َم ِن ب ُْن َأبِي بَ ْك ٍر َو َم َعهُ ِس َوا ٌ
ك يَ ْستَ ُّن بِِ $ه فَنَظََ $ر ِإلَ ْيِ $ه َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ َع ْنهَا ،قَالَ ْ
www.islamicurdubooks.com 662
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
انَ ، ع ْنَ س ْع ِد ب ِْن ِإ ْب َرا ِهي َمَ ، ع ْنَ ع ْب ِد الرَّحْ َم ِن هَُ $و اب ُْن هُرْ ُمَ $ز اَأْل ْعَ $ر ُجَ ، ع ْنَ أبِي َح َّدثَنَاَ أبُو نُ َعي ٍْم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
ص$اَل ِة ْالفَجِْ $ر الم 1تَ ْن ِزيُ $لصلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم يَ ْقَ $رُأ فِي ْال ُج ُم َعِ $ة فِي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ ،قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ هُ َر ْي َرةََ ر ِ
سورة السجدة آية 1-0السَّجْ َدةَ َو هَلْ َأتَى َعلَى اِإل ْن َس ِ
ان سورة اإلنسان آية ."1
ہم سے ابونعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم س$$ے س$$فیان ث$وری نے س$عد بن اب$$راہیم کے واس$$طے
سے بیان کیا ،ان س$$ے عب$$دالرحمٰ ن بن ہرم$$ز نے ،ان س$$ے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ نے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ
وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں« الم تنزيل» اور«هل أتى على اإلنسان» پڑھا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 663
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر893 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ سالِ ُم ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ،
َح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ُم َح َّم ٍد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يُونُسُ َ ، ع ِنُّ
اع َو َزا َد اللَّي ُ
ْث، ضَ $$$ي هَّللا ُ َع ْنهُ َم$$$اَ ،أ ّن َر ُس$$$و َل هَّللا ِ َ
ص$$$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $$$ه َو َس$$$لَّ َم ،يَقُ$$$ولُُ :كلُّ ُك ْم َر ٍ َع ْن اب ِْن ُع َمَ $$$رَ ر ِ
بَ ،وَأنَا َم َعهُ يَ ْو َمِئ ٍذ بِ َوا ِدي ْالقُ َرى هَلْ تَ َ $رى َأ ْن ُأ َج ِّم َع َو ُر َز ْيٌ $
ق َعا ِمٌ $ل ق ب ُْن ُح َكي ٍْم ِإلَى اب ِْن ِشهَا ٍ قَا َل :يُونُ ُس َكتَ َ
ب ُر َز ْي ُ
ب َوَأنَ$$ا َأ ْسَ $م ُع
ب اب ُْن ِش$هَا ٍ ق يَ ْو َمِئ ٍذ َعلَى َأ ْيلَ$ةَ ،فَ َكتَ َ
$ر ِه ْم َو ُر َز ْيٌ $
ان َو َغ ْيِ $
الس$و َد ِض يَ ْع َملُهَا َوفِيهَا َج َما َعةٌ ِم ْن ُّ َعلَى َأرْ ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَقُولُ:
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ يَْأ ُم ُرهُ َأ ْن يُ َج ِّم َع ي ُْخبِ ُرهَُ ،أ َّن َسالِ ًما َح َّدثَهَُ ،أ َّن َع ْب َد هَّللا ِ ب َْن ُع َم َر يَقُولَُ :س ِمع ُ
اع فِي َأ ْهلِ ِه َوهَُ $و َم ْسُ$ئو ٌل َع ْن اع َو َم ْسُئو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِهَ ،وال َّر ُج ُل َر ٍ اع َو ُكلُّ ُك ْم َم ْسُئو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِه ،اِإْل َما ُم َر ٍ
" ُكلُّ ُك ْم َر ٍ
ال َسيِّ ِد ِه َو َم ْسُئو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِه"، ت َز ْو ِجهَا َو َم ْسُئولَةٌ َع ْن َر ِعيَّتِهَاَ ،و ْال َخا ِد ُم َر ٍ
اع فِي َم ِ َر ِعيَّتِ ِهَ ،و ْال َمرْ َأةُ َرا ِعيَةٌ فِي بَ ْي ِ
ال َأبِي ِه َو َم ْسُئو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِهَ ،و ُكلُّ ُك ْم َر ٍ
اع َو َم ْسُئو ٌل َع ْن َر ِعيَّتِ ِه. ْت َأ ْن قَ ْد قَا َل َوال َّر ُج ُل َر ٍ
اع فِي َم ِ قَا َلَ :و َح ِسب ُ
ہم سے بشر بن محمد مروزی نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مب$$ارک نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ ہمیں یونس بن یزید
نے زہری سے خبر دی ،انہیں سالم بن عبدہللا نے ابن عمر سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ میں نے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی
ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے ہ$وئے س$نا کہ تم میں س$ے ہ$ر ش$خص نگہب$ان ہے اور لیث نے اس میں یہ زیادتی کی کہ
www.islamicurdubooks.com 664
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ٰ
القری میں ابن ش$$ہاب کے پ$$اس یونس نے بیان کیا کہ رزیق بن حکیم نے ابن شہاب کو لکھا ،ان دنوں میں بھی وادی
ہی تھا کہ کیا میں جمعہ پڑھا سکتا ہوں۔ رزیق( ایلہ کے اطراف میں) ایک زمین کاشت کروا رہے تھے۔ وہاں حبش$$ہ
وغیرہ کے کچھ لوگ موجود تھے۔ اس زمانہ میں رزیق ایلہ میں( عمر بن عبدالعزیز کی طرف سے) حاکم تھے۔ ابن
شہاب رحمہ ہللا نے انہیں لکھوایا ،میں وہیں سن رہا تھا کہ رزیق جمعہ پڑھائیں۔ ابن ش$$ہاب رزیق ک$$و یہ خ$$بر دے
رہے تھے کہ سالم نے ان سے حدیث بیان کی کہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہا کہ میں نے رسول ہللا صلی
ہللا علیہ وسلم سے سنا۔ آپ نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک نگ$$راں ہے اور اس کے م$$اتحتوں کے متعل$$ق اس س$$ے
سوال ہو گا۔ امام نگراں ہے اور اس سے سوال اس کی رعایا کے بارے میں ہو گا۔ انس$$ان اپ$$نے گھ$$ر ک$$ا نگ$$راں ہے
اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔ عورت اپنے شوہر کے گھر کی نگراں ہے اور اس سے اس
کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔ خادم اپنے آقا کے مال ک$$ا نگ$$راں ہے اور اس س$$ے اس کی رعیت کے ب$$ارے
میں سوال ہو گا۔ ابن عمر رضی ہللا عنہما نے فرمایا کہ میرا خیال ہے کہ آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم نے یہ بھی فرمایا
کہ انسان اپنے باپ کے مال کا نگراں ہے اور اس کی رعیت کے بارے میں اس سے سوال ہو گا اور تم میں سے ہر
شخص نگراں ہے اور سب سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہو گا۔
www.islamicurdubooks.com 665
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر894 :
$ريِّ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنِيَ س$الِ ُم ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا َِ ، أنَّهُ َسِ $م َعَ ع ْبَ $د هَّللا ِ ب َْن ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ شَ $عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،يَقُولَُ " :م ْن َجا َء ِم ْن ُك ُم ْال ُج ُم َعةَ فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ".
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،يَقُولَُ :س ِمع ُ
ُع َم َر َر ِ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے سالم
بن عبدہللا نے بیان کیا ،انہوں نے( اپنے والد) عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما س$$ے س$$نا وہ فرم$$اتے تھے کہ میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا کہ تم میں سے جو شخص جمعہ پڑھنے آئے تو غسل کرے۔
حدیث نمبر895 :
حدیث نمبر896 :
سَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل َح َّدثَنَاُ م ْسلِ ُم ب ُْن ِإ ْب َرا ِهي َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ وهَيْبٌ ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن طَ$ا ُو ٍ
اب ِم ْن قَ ْبلِنَا َوُأوتِينَاهُ ِم ْن بَ ْع ِد ِه ْم،
ون يَ ْو َم ْالقِيَا َم ِة ُأوتُوا ْال ِكتَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم" :نَحْ ُن اآْل ِخر َ
ُون السَّابِقُ َ َرسُو ُل هَّللا ِ َ
اختَلَفُوا فِي ِه فَهَ َدانَا هَّللا ُ فَ َغدًا لِ ْليَهُو ِد َوبَ ْع َد َغ ٍد لِلنَّ َ
صا َرى ،فَ َس َك َ
ت. فَهَ َذا ْاليَ ْو ُم الَّ ِذي ْ
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے عب$$دہللا بن ط$$اؤس نے
بیان کیا ،ان سے ان کے باپ طاؤس نے ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا ہم( دنی$ا میں) ت$و بع$د میں آئے لیکن قی$امت کے دن س$ب س$ے آگے ہ$وں گے ،ف$رق ص$رف یہ ہے کہ یہ$ود و
www.islamicurdubooks.com 666
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ٰ
نصاری کو کتاب ہم سے پہلے دی گئی اور ہمیں بعد میں۔ تو یہ دن(جمعہ) وہ ہے جس کے بارے میں اہ$$ل کت$$اب نے
تع$$$$الی نے ہمیں یہ دن بتال دیا( اس کے بع$$$$د) دوس$$$$را دن( ہفتہ) یہ$$$$ود ک$$$$ا دن ہے اور تیس$$$$را
ٰ اختالف کی$$$$ا ،ہللا
ٰ
نصاری کا۔ آپ پھر خاموش ہو گئے۔ دن( اتوار)
حدیث نمبر897 :
ق َعلَى ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم َأ ْن يَ ْغتَ ِس َل فِي ُكلِّ َس ْب َع ِة َأي ٍَّام ،يَ ْو ًما يَ ْغ ِس ُل فِي ِه َرْأ َسهُ َو َج َس َدهُ".
ثُ َّم قَا َلَ :ح ٌّ
تعالی کا) ہر سات دن میں ایک دن جمعہ میں غس$$ل ک$$رے جس میں
ٰ اس کے بعد فرمایا کہ ہر مسلمان پر حق ہے( ہللا
اپنے سر اور بدن کو دھوئے۔
حدیث نمبر898 :
سَ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْيَ $رةَ ، قَ$$ا َل :قَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم :هَّلِل ِ حَ ، ع ْنُ م َجا ِه ٍدَ ، ع ْن طَ$$ا ُو ٍ َر َواهَُ أبَ ُ
ان ب ُْن َ
صالِ ٍ
ق َأ ْن يَ ْغتَ ِس َل فِي ُكلِّ َس ْب َع ِة َأي ٍَّام يَ ْو ًما.
تَ َعالَى َعلَى ُكلِّ ُم ْسلِ ٍم َح ٌّ
اس حدیث کی روایت ابان بن صالح نے مجاہد سے کی ہے ،ان سے طاؤس نے ،ان سے ابوہریرہ رض$ی ہللا عنہ نے
$الی ک$$ا ہ$$ر مس$$لمان پ$$ر ح$$ق ہے کہ ہ$$ر س$$ات دن میں ایک
کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا کہ ہللا تعٰ $
دن( جمعہ) غسل کرے۔
اب:
-13بَ ٌ
باب :۔ ۔ ۔
www.islamicurdubooks.com 667
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر899 :
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن ُم َح َّم ٍدَ ، ح َّدثَنَاَ شبَابَةَُ ، ح َّدثَنَاَ ورْ قَا ُءَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينَ ٍ
ارَ ، ع ْنُ م َجا ِهٍ $دَ ، ع ْن اب ِْن ُع َمَ $رَ ، ع ِن
اج ِد".صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،قَا َل" :اْئ َذنُوا لِلنِّ َسا ِء بِاللَّي ِْل ِإلَى ْال َم َس ِالنَّبِ ِّي َ
ہم سے عبدہللا بن محمد مسندی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے شبابہ نے بی$ان کی$ا ،کہ$ا کہ ہم س$ے ورق$اء بن عم$رو نے
بیان کیا ،ان سے عمرو بن دینار نے ،ان سے مجاہد نے ،ان سے ابن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا
علیہ وسلم نے فرمایا عورتوں کو رات کے وقت مسجدوں میں آنے کی اجازت $دے دیا کرو۔
حدیث نمبر900 :
ُف ب ُْن ُمو َسىَ ، ح َّدثَنَاَ أبُو ُأ َسا َمةََ ، ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َرَ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن ُع َمَ $ر ، قَ$$ا َلَ " :ك$$انَ ِ
ت َح َّدثَنَا يُوس ُ
ين َأ َّن ُع َمَ $ر
ين َوقَْ $د تَ ْعلَ ِم َ ْح َو ْال ِع َشا ِء فِي ْال َج َما َع ِة فِي ْال َم ْسِ $ج ِد ،فَقِي َل لَهَ$$ا :لِ َم تَ ْخ $ر ِ
ُج َ ا ْم َرَأةٌ لِ ُع َم َر تَ ْشهَ ُد َ
صاَل ةَ الصُّ ب ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم :اَل تَ ْمنَ ُع$$وا ِإ َم$$ا َء تَ :و َما يَ ْمنَ ُعهُ َأ ْن يَ ْنهَانِي ،قَا َل :يَ ْمنَ ُعهُ قَ ْو ُل َرس ِ
ُول هَّللا ِ َ ك َويَ َغارُ ،قَالَ ْ يَ ْك َرهُ َذلِ َ
اج َد هَّللا ِ".
هَّللا ِ َم َس ِ
موسی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا کہا کہ ہم س$$ے عبی$$دہللا ابن عم$$ر نے بی$$ان
ٰ ہم سے یوسف بن
کیا ،ان سے نافع نے ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہم$$ا نے ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ عم$$ر رض$$ی ہللا عنہ کی ایک
بیوی تھیں جو صبح اور عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے کے لیے مسجد میں آیا کرتی تھیں۔ ان س$$ے کہ$$ا گی$$ا کہ
باوجود اس علم کے کہ عمر رضی ہللا عنہ اس بات کو مکروہ جانتے ہیں اور وہ غیرت محسوس کرتے ہیں پھ$$ر آپ
مسجد میں کیوں جاتی ہیں۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کر دیتے۔ لوگ$$وں نے کہ$$ا کہ
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی اس حدیث کی وجہ سے کہ ہللا کی بن$$دیوں ک$$و ہللا کی مس$$جدوں میں آنے س$$ے مت
روکو۔
www.islamicurdubooks.com 668
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
الزيَ$ا ِديِّ ،قَ$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ عبُْ $د هَّللا ِ ب ُْن
احب ِّ َحَّ $دثَنَاُ م َسَّ $د ٌد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاِ إ ْسَ $ما ِعي ُل ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ عبُْ $د ْال َح ِمي ِدَ
صِ $
ت َأ ْش$هَ ُد َأ َّن ُم َح َّمدًا َر ُس$و ُل هَّللا ِ
يرِ" :إ َذا قُ ْل َ
س لِ ُمَؤ ِّذنِ ِه فِي يَ$ْ $و ٍم َم ِطٍ $
ين قَا َل اب ُْن َعبَّا ٍ ث ، اب ُْن َع ِّم ُم َح َّم ِد ب ِْن ِس ِ
ير َ ْال َح ِ
ار ِ
اس ا ْستَ ْن َكرُوا ،قَ$$ا َل :فَ َعلَ$هُ َم ْن هَُ $و َخ ْيٌ $ر ِمنِّي ِإ َّن ْال ُج ْم َع $ةَ
صلُّوا فِي بُيُوتِ ُك ْم فَ َكَأ َّن النَّ َ
صاَل ِة ،قُلْ َ فَاَل تَقُلْ َح َّ
ي َعلَى ال َّ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ فِي قَصْ ِر ِه َأحْ يَانًا يُ َج ِّم ُع َوَأحْ يَانًا اَل يُ َج ِّم ُع َوهُ َو بِال َّز ِ
اويَ ِة َعلَى فَرْ َس َخي ِْن َأنَسٌ َر ِ
تعالی کا( سورۃ الجمعہ میں) ارشاد ہے« إذا ن$ودي للص$الة من ي$وم الجمع$ة» جب جمعہ کے دن نم$$از کے
ٰ کیونکہ ہللا
لیے اذان ہو( تو ہللا کے ذکر کی طرف دوڑو) عطاء نے کہا کہ جب تم ایس$$ی بس$$تی میں ہ$$و جہ$$اں جمعہ ہ$$و رہ$$ا ہے
www.islamicurdubooks.com 669
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
اور جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو تمہارے لیے جمعہ کی نماز پڑھنے آنا واجب ہے۔ اذان سنی ہو یا
نہ سنی ہو۔ اور انس بن مالک رضی ہللا عنہ( بصرہ س$$ے) چھ می$$ل دور مق$$ام زاویہ میں رہ$$تے تھے ،آپ یہ$$اں کبھی
اپنے گھر میں جمعہ پڑھ لیتے اور کبھی یہاں جمعہ نہیں پڑھتے۔( بلکہ بص$$رہ کی ج$$امع مس$$جد میں جمعہ کے ل$$یے
تشریف الیا کرتے تھے)۔
حدیث نمبر902 :
ثَ ، ع ْنُ عبَ ْيِ $د هَّللا ِ ب ِْن َأبِي ب ، قَا َلَ :أ ْخبََ $رنِيَ ع ْم $رُو ب ُْن ْال َحِ $
$ار ِ ح ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َو ْه ٍصالِ ٍ َح َّدثَنَاَ أحْ َم ُد ب ُْن َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $هج النَّبِ ِّي َ
$رَ ، ع ْنَ عاِئ َش$ةََ ز ْو ِ $رَ ح َّدثَ$هَُ ،ع ْنُ ع$$رْ َوةَ ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ $ $ر ب ِْن ُّ
الزبَ ْيِ $ $رَ ، أ َّنُ م َح َّم َد ب َْن َج ْعفَِ $
َج ْعفٍَ $
ُص$يبُهُ ُم ْال ُغبَ$$ا ُر َو ْال َعَ $ر ُ
ق ار ي ِ ازلِ ِه ْم َو ْال َع َوالِ ِّي ،فَيَْأتُ َ
ون فِي ْال ُغبَ ِ ُون يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ِم ْن َمنَ ِ
ان النَّاسُ يَ ْنتَاب َ َو َسلَّ َم ،قَالَ ْ
تَ " :ك َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ق ،فََأتَى َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ ْن َس ٌ
ان ِم ْنهُ ْم َوهَُ $و ِع ْنِ $دي ،فَقَ$$ا َل النَّبِ ُّي َ فَيَ ْخ ُر ُج ِم ْنهُ ُم ْال َع َر ُ
َو َسلَّ َم :لَ ْو َأنَّ ُك ْم تَطَهَّرْ تُ ْم لِيَ ْو ِم ُك ْم هَ َذا".
ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدہللا بن وہب نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ مجھے
عمرو بن حارث $نے خبر دی ،ان سے عبیدہللا بن ابی جعفر نے کہ محمد بن جعفر بن زبیر نے ان س$$ے بی$$ان کی$$ا ،ان
سے عروہ بن زبیر نے اور ان سے عائشہ رضی ہللا عنہا نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی زوجہ مطہ$$رہ $نے ،آپ
نے کہا کہ لوگ جمعہ کی نماز پڑھنے اپنے گھروں سے اور اطراف مدینہ گاؤں سے( مسجد نبوی میں) باری باری
آیا کرتے تھے۔ لوگ گردوغبار میں چلے آتے ،گرد میں اٹے ہ$وئے اور پس$ینہ میں ش$$رابور۔ اس ق$در پس$ینہ ہوت$$ا کہ
تھمتا( رکت$$ا) نہیں تھ$$ا۔ اس$$ی ح$$الت میں ایک آدمی رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے پ$$اس آیا ،آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ اس دن( جمعہ میں) غسل کر لیا کرتے تو بہتر ہوتا۔
س:
ش ْم ُ اب َو ْقتُ ا ْل ُج ُم َع ِة ِإ َذا َزالَ ِ
ت ال َّ -16بَ ُ
باب :جمعہ کا وقت سورج ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے
www.islamicurdubooks.com 670
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر903 :
ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْبُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا يَحْ يَى ب ُْن َسِ $عي ٍدَ ، أنَّهُ َسَ$أ َلَ ع ْمَ $رةََ ع ِن ْال ُغ ْسِ $ل يَ$ْ $و َم ْال ُج ُم َعِ $ة،
َح َّدثَنَاَ ع ْب َد ُ
ان النَّاسُ َمهَنَةَ َأ ْنفُ ِس ِه ْمَ ،و َكانُوا ِإ َذا َراحُوا ِإلَى ْال ُج ُم َعِ $ة َرا ُح$$وا فِي هَيَْئتِ ِه ْم
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَاَ " :ك َ
تَ عاِئ َشةَُ ر ِ
ت :قَالَ ْ
فَقَالَ ْ
فَقِي َل لَهُ ْم لَ ِو ا ْغتَ َس ْلتُ ْم".
ہم سے عبدان عبدہللا بن عثمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مب$$ارک نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ ہمیں ٰ
یحیی بن س$$عید
نے خبر دی کہانہوں نے عمرہ بنت عبدالرحمٰ ن سے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے بیان کیا کہ
عائشہ رضی ہللا عنہا فرماتی تھیں کہ ل$$وگ اپ$$نے ک$$اموں میں مش$$غول رہ$$تے اور جمعہ کے ل$$یے اس$$ی ح$$الت( می$$ل
کچیل) میں چلے آتے ،اس لیے ان سے کہا گیا کہ کاش تم لوگ(کبھی) غسل کر لیا کرتے۔
حدیث نمبر904 :
www.islamicurdubooks.com 671
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر905 :
س ، قَ$$ا َلُ " :كنَّا نُبَ ِّك ُر بِ ْال ُج ُم َعِ $ة َونَقِي ُل بَ ْعَ $د
ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ح َم ْي ٌ $دَ ، ع ْنَ أنَ ٍ
َحَّ $دثَنَاَ ع ْب َ $د ُ
ْال ُج ُم َع ِة".
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ ہمیں حمی$$د طویل نے انس بن مال$$ک
رضی ہللا عنہ سے خبر دی۔ آپ نے فرمایا کہ ہم جمعہ سویرے پڑھ لیا کرتے اور جمعہ کے بعد آرام کرتے تھے۔
اب ِإ َذا ا ْ
شتَ َّد ا ْل َح ُّر يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة: -17بَ ُ
باب :جمعہ جب سخت گرمی میں آن پڑے
حدیث نمبر906 :
َح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َأبِي بَ ْك ٍر ْال ُمقَ َّد ِم ّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َر ِم ُّي ب ُْن ُع َما َرةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َخ ْل َدةَ هُ َو َخالِ ُد ب ُْن ِدينَ ٍ
ار ، قَا َل:
صاَل ِةَ ،وِإ َذا ا ْشتَ َّد ْال َحرُّ َأ ْب َر َد
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ َذا ا ْشتَ َّد ْالبَرْ ُد بَ َّك َر بِال َّ ْتَ أنَ َ
س ب َْن َمالِ ٍك ، يَقُولَُ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ َس ِمع ُ
صاَل ِة َولَ ْم يَ ْذ ُك ِر ْال ُج ُم َعةََ ،وقَا َل بِ ْش ُ $ر ب ُْن
صاَل ِة يَ ْعنِي ْال ُج ُم َعةَ" ،قَا َل يُونُسُ ب ُْن بُ َكي ٍْرَ : أ ْخبَ َرنَاَ أبُو َخ ْل َدةَ ، فَقَا َل :بِال َّ
بِال َّ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه
ان النَّبِ ُّي َ ض َي هَّللا ُ َع ْنهَُ :كي َ
ْف َك َ صلَّى بِنَا َأ ِمي ٌر ْال ُج ُم َعةَ ،ثُ َّم قَا َل َأِلنَ ٍ
س َر ِ تَ ح َّدثَنَاَ أبُو َخ ْل َدةَ ، قَا َلَ :
ثَابِ ٍ
صلِّي ُّ
الظ ْه َر ؟. َو َسلَّ َم يُ َ
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے حرمی بن عمارہ نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا
کہ ہم سے ابوخلدہ جن کا نام خالد بن دینار ہے ،نے بیان کیا کہ میں نے انس بن مال$$ک رض$$ی ہللا عنہ س$$ے س$$نا ،آپ
نے فرمایا کہ اگر سردی زیادہ پڑتی تو نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نماز سویرے پڑھ لیتے۔ لیکن جب گ$رمی زیادہ
ہوتی تو ٹھنڈے وقت نماز پڑھتے۔ آپ کی مراد جمعہ کی نماز سے تھی۔ یونس بن بکیر نے کہ$$ا کہ ہمیں ابوخل$$دہ نے
خبر دی۔ انہوں نے صرف نماز کہا۔ جمعہ کا ذکر نہیں کیا اور بشر بن ثابت نے کہا کہ ہم سے ابوخل$$دہ نے بی$$ان کی$$ا
کہ امیر نے ہمیں جمعہ کی نماز پڑھائی۔ پھر انس رضی ہللا عنہ سے پوچھا کہ نبی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم ظہ$$ر
کی نماز کس وقت پڑھتے تھے؟
www.islamicurdubooks.com 672
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر907 :
َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :حَّ $دثَنَاْ ال َولِي ُد ب ُْن ُم ْس$لِ ٍم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا يَ ِزيُ $د ب ُْن َأبِي َم$$رْ يَ َم ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ عبَايَ$ةُ ب ُْن
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَيِْ $ه َو َس$لَّ َم ،يَقُ$ولَُ " :م ِن سَ وَأنَا َأ ْذهَبُ ِإلَى ْال ُج ُم َع ِة ،فَقَ$ا َل َسِ $مع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي َ ِرفَا َعةَ ، قَا َلَ :أ ْد َر َكنِيَ أبُو َع ْب ٍ
ار".يل هَّللا ِ َح َّر َمهُ هَّللا ُ َعلَى النَّ ِ ا ْغبَر ْ
َّت قَ َد َماهُ فِي َسبِ ِ
ہم سے علی بن عبدہللا مدینی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے یزید بن ابی م$$ریم
نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج نے بیان کیا ،انہوں نے بیان کیا کہ میں جمعہ کے ل$$یے
جا رہا تھا۔ راستے میں ابوعبس رضی ہللا عنہ سے میری مالقات ہوئی ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ میں نے رس$$ول ہللا ص$$لی
تعالی اسے دوزخ پر ح$$رام ک$$ر دے
ٰ ہللا علیہ وسلم سے سنا ہے کہ جس کے قدم ہللا کی راہ میں غبار آلود ہو گئے ہللا
گا۔
www.islamicurdubooks.com 673
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر908 :
الز ْه ِريُّ َ ، ع ْنَ س ِعي ٍد ، وأبي سلمةَ ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َ $رةََ ر ِ
ض َ $ي هَّللا ُ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
ب ، قَا َل حدثناُّ
$ريِّ ، قَ$$ا َل: $ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َ $عيْبٌ َ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ ص $لَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِ $ه َو َس $لَّ َم .ح و َحَّ $دثَنَاَ أبُ$$و ْاليَ َمِ $
َع ْن $هَُ ،ع ِن النَّبِ ِّي َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ،يَقُ$$ولُِ" :إ َذا َأ ْخبَ َرنِيَ أبُو َسلَ َمةَ ب ُْن َع ْب ِد الرَّحْ َم ِنَ ، أ َّنَ أبَا هُ َر ْيَ $رةَ قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْت َر ُس$و َل هَّللا ِ َ
صلُّوا َو َما فَاتَ ُك ْم فََأتِ ُّموا". صاَل ةُ فَاَل تَْأتُوهَا تَ ْس َع ْو َن َوْأتُوهَا تَ ْم ُش َ
ون َعلَ ْي ُك ُم ال َّس ِكينَةُ ،فَ َما َأ ْد َر ْكتُ ْم فَ َ ُأقِي َم ِ
ت ال َّ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بی$$ان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے زہ$$ری نے س$$عید اور
ابوسلمہ سے بیان کیا ،ان سے ابوہریرہ رضی ہللا عنہ نے اور ان سے ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے( دوس$$ری
سند سے بیان کیا) امام بخاری رحمہ ہللا نے کہا اور ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ ہمیں ش$$عیب نے خ$$بر دی،
انہیں زہری نے اور انہیں ابوسلمہ بن عبدالرحمٰ ن نے خبر دی ،وہ اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ س$$ے روایت ک$$رتے تھے
کہ آپ نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جب نماز کے ل$یے تکب$یر کہی ج$ائے ت$و دوڑتے
ہوئے مت آؤ بلکہ( اپنی معمولی رفتار سے) آؤ پورے اطمینان کے ساتھ پھر نماز کا جو حصہ( امام کے س$$اتھ) پ$$الو
اسے پڑھ لو اور جو رہ جائے تو اسے بعد میں پورا کرو۔
حدیث نمبر909 :
َح َّدثَنَاَ ع ْمرُو ب ُْن َعلِ ٍّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ أبُو قُتَ ْيبَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن ْال ُمبَا َر ِكَ ، ع ْن يَحْ يَى ب ِْن َأبِي َكثِ ٍ
يرَ ، ع ْنَ عبِْ $$د
هَّللا ِ ب ِْن َأبِي قَتَا َدةَ اَل َأ ْعلَ ُمهُ ِإاَّل َ ،ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ِن النَّبِ ِّي َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،قَ$ا َل" :اَل تَقُو ُم$$وا َحتَّى تََ $ر ْونِي َو َعلَ ْي ُك ُم
ال َّس ِكينَةُ".
ہم سے عمرو بن علی فالس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابو قتیبہ بن قتیبہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے علی بن مبارک
یحیی بن ابی کثیر سے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن ابی قتادہ نے( امام بخاری رحمہ ہللا کہ$$تے ہیں کہ مجھے یقین
ٰ نے
www.islamicurdubooks.com 674
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہے کہ) عب$$دہللا نے اپ$$نے ب$$اپ ابوقت$$ادہ س$$ے روایت کی ہے ،وہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم س$$ے راوی ہیں
کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تک مجھے دیکھ نہ لو صف بندی کے لیے کھڑے نہ ہوا کرو اور آہستگی
سے چلنا الزم کر لو۔
ق بَ ْي َن ا ْثنَ ْي ِن يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة:
اب الَ يُفَ َّر ُ
-19بَ ُ
باب :جمعہ کے دن جہاں دو آدمی بیٹھے ہوئے ہوں ان کے بیچ میں نہ داخل ہو
حدیث نمبر910 :
$ريِّ َ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْن اب ِْن بَ ، ع ْنَ س ِ $عي ٍد ْال َم ْقبُِ $ان ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :أ ْخبَ َرنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ َحَّ $دثَنَاَ ع ْب َ $د ُ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ " :م ِن ا ْغتَ َس َل يَ ْو َم ْال ُج ُم َعِ $ة َوتَطَهَّ َر بِ َم$$ا
ار ِس ُّي ، قَا َل :قَا َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ ان ْالفَ ِ َو ِدي َعةََ ، ح َّدثَنَاَ س ْل َم ُ
ب ،ثُ َّم َرا َح فَلَ ْم يُفَرِّ ْق بَي َْن ْاثنَي ِْن فَ َ
صلَّى َما ُكتِ َ
ب لَهُ ،ثُ َّم ِإ َذا َخ َر َج اِإْل َم$$ا ُم ا ْستَطَا َع ِم ْن طُه ٍْر ،ثُ َّم ا َّدهَ َن َأ ْو َمسَّ ِم ْن ِطي ٍ
ت ُغفِ َر لَهُ َما بَ ْينَهُ َوبَي َْن ْال ُج ُم َع ِة اُأْل ْخ َرى". َأ ْن َ
ص َ
ہم سے عبدان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدہللا بن مبارک نے خبر دی انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں ابن ابی ذئب
نے خبر دی ،انہیں سعید مقبری نے ،انہیں ان کے باپ ابوسعید نے ،انہیں عب$دہللا بن ودیعہ نے ،انہیں س$$لمان فارس$$ی
رض$$ی ہللا عنہ نے کہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے فرمایا جس نے جمعہ کے دن غس$$ل کی$$ا اور خ$$وب پ$$اکی
حاصل کی اور تیل یا خوشبو استعمال کی ،پھ$$ر جمعہ کے ل$$یے چال اور دو آدمی$$وں کے بیچ میں نہ گھس$$ا اور جت$$نی
اس کی قسمت میں تھی ،نماز پڑھی ،پھر جب امام باہر آیا اور خطبہ شروع کیا تو خاموش ہو گیا ،اس کے اس جمعہ
سے دوسرے جمعہ تک کے تمام گناہ بخش دیئے جائیں گے۔
www.islamicurdubooks.com 675
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر911 :
اب اَأل َذ ِ
ان يَ ْو َم ا ْل ُج ُم َع ِة: -21بَ ُ
باب :جمعہ کے دن اذان کا بیان
حدیث نمبر912 :
www.islamicurdubooks.com 676
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
$فَ ، ع ْنَ أبِي ُأ َما َم $ةَ ب ِْن ان ب ِْن َس$ه ِْل ب ِْن ُحنَ ْيٍ $ َح َّدثَنَا ب ُْن ُمقَاتِ ٍل ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ أبُو بَ ْك ِر ب ُْن ُع ْث َم َ
$ر َأ َّذ َن ْال ُمَ $ؤ ِّذ ُن ،قَ$$ا َل :هَّللا ُ َأ ْكبَُ $ر هَّللا ُ
انَ وهَُ $و َج$$الِسٌ َعلَى ْال ِم ْنبَِ $ اويَ$ةَ ب َْن َأبِي ُسْ $فيَ َ ْتُ م َع ِ ْف ، قَا َلَ :س ِمع ُ َسه ِْل ب ِْن ُحنَي ٍ
اويَ$ةَُ :وَأنَ$$ا ،فَقَ$$ا َلَ :أ ْش$هَ ُد َأ َّن ُم َح َّمدًا
اويَةُ :هَّللا ُ َأ ْكبَ ُر هَّللا ُ َأ ْكبَرُ ،قَ$$ا َلَ :أ ْش$هَ ُد َأ ْن اَل ِإلَ$هَ ِإاَّل هَّللا ُ ،فَقَ$$ا َل ُم َع ِ
َأ ْكبَرُ ،قَا َل ُم َع ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ ين ،قَا َل" :يَا َأيُّهَا النَّاسُ ِ ،إنِّي َس ِمع ُ ضى التَّْأ ِذ َ اويَةَُ :وَأنَا ،فَلَ َّما َأ ْن قَ َ َرسُو ُل هَّللا ِ ،فَقَا َل ُم َع ِ
ين َأ َّذ َن ْال ُمَؤ ِّذ ُن يَقُو ُل َما َس ِم ْعتُ ْم ِمنِّي ِم ْن َمقَالَتِي". َو َسلَّ َم َعلَى هَ َذا ْال َمجْ لِ ِ
س ِح َ
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں عب$$دہللا بن مب$$ارک نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہمیں
ابوبکر بن عثمان بن سہل بن حنیف نے خبر دی ،انہیں ابوامامہ بن سہل بن حنیف نے ،انہوں نے کہا میں نے مع$$اویہ
www.islamicurdubooks.com 677
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
بن ابی سفیان رضی ہللا عنہما کو دیکھا آپ منبر پر بیٹھے ،مؤذن نے اذان دی« هللا أكبر هللا أك$$بر» مع$$اویہ رض$$ی ہللا
عنہ نے جواب دیا« هللا أكبر هللا أكبر» م$$ؤذن نے کہا«أش$$هد أن ال إل$$ه إال هللا» مع$$اویہ نے ج$$واب دیا« وأن$$ا» اور میں
بھی توحید کی گواہی دیتا ہوں مؤذن نے کہا« أشهد أن محمدا رسول هللا» مع$$اویہ نے ج$$واب دیا« وأن$$ا» اور میں بھی
محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی رسالت کی گواہی دیتا ہوں جب مؤذن اذان کہہ چکا ت$$و آپ نے کہ$$ا حاض$$رین! میں نے
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سنا اسی جگہ یعنی من$$بر پ$$ر آپ بیٹھے تھے م$$ؤذن نے اذان دی ت$$و آپ یہی فرم$$ا
رہے تھے جو تم نے مجھ کو کہتے سنا۔
www.islamicurdubooks.com 678
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر916 :
حدیث نمبر917 :
www.islamicurdubooks.com 679
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإلَى فُاَل نَةَ ا ْم َرَأ ٍة قَْ $د َسَّ $ماهَا َسْ $ه ٌل ُمِ $
$ري ُغاَل َمِ $
$ك صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ ،أرْ َس َل َرسُو ُل هَّللا ِ َ
هَّللا ِ َ
اس ،فََأ َم َر ْتهُ فَ َع ِملَهَا ِم ْن طَرْ فَا ِء ْال َغابَ ِة ثُ َّم َجا َء بِهَا ،فََأرْ َس$$لَ ْ
ت النَّجَّا َر َأ ْن يَ ْع َم َل لِي َأ ْع َوادًا َأجْ لِسُ َعلَ ْي ِه َّن ِإ َذا َكلَّ ْم ُ
ت النَّ َ
ص $لَّى
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس $لَّ َم َ ت هَا هُنَا" ،ثُ َّم َرَأي ُ
ْت َرسُو َل هَّللا ِ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فََأ َم َر بِهَا فَ ُو ِ
ض َع ْ ُول هَّللا ِ َ
ِإلَى َرس ِ
َعلَ ْيهَا َو َكبَّ َر َوهُ َو َعلَ ْيهَا ،ثُ َّم َر َك َع َوهُ َو َعلَ ْيهَا ،ثُ َّم نَ َز َل ْالقَ ْهقَ َرى فَ َس َج َد فِي َأصْ ِل ْال ِم ْنبَ ِر ،ثُ َّم َعا َد فَلَ َّما فَ َر َغ َأ ْقبَ َل َعلَى
ْت هَ َذا لِتَْأتَ ُّموا َولِتَ َعلَّ ُموا َ
صاَل تِي". اس ،فَقَا َلَ :أيُّهَا النَّاسُ ِإنَّ َما َ
صنَع ُ النَّ ِ
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰ ن بن محمد بن عبدہللا بن عب$$د الق$$اری
قرشی اسکندرانی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابوح$$ازم بن دین$$ار نے بی$$ان کی$$ا کہ کچھ ل$$وگ س$ہل بن س$عد
ساعدی رضی ہللا عنہ کے پاس آئے۔ ان کا آپس میں اس پر اختالف تھ$$ا کہ من$$برنبوی علی ص$$احبہا الص$$لوۃ والس$$الم
کی لکڑی کس درخت کی تھی۔ اس لیے سعد رض$$ی ہللا عنہ س$$ے اس کے متعل$$ق دریافت کی$$ا گی$$ا آپ نے فرمایا ہللا
گواہ ہے میں جانتا ہوں کہ منبرنبوی کس لکڑی ک$$ا تھ$$ا۔ پہلے دن جب وہ رکھ$$ا گی$$ا اور س$$ب س$$ے پہلے جب اس پ$$ر
رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم بیٹھے تو میں اس ک$$و بھی جانت$$ا ہ$$وں۔ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے انص$$ار کی
فالں عورت کے پاس جن کا سعد رضی ہللا عنہ نے نام بھی بتایا تھا۔ آدمی بھیجا کہ وہ اپنے بڑھئی غالم سے میرے
لیے لکڑی جوڑ دینے کے لیے کہیں۔ تاکہ جب مجھے لوگوں سے کچھ کہنا ہو تو اس پر بیٹھا ک$$روں چن$$انچہ انہ$$وں
نے اپنے غالم سے کہا اور وہ غابہ کے جھاؤ کی لکڑی سے اس$$ے بن$$ا ک$$ر الیا۔ انص$$اری خ$$اتون نے اس$$ے رس$$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیا۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے اسے یہ$$اں رکھوایا میں نے دیکھ$$ا
کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے اسی پر( کھڑے ہو کر) نماز پڑھائی۔ اسی پر کھ$$ڑے کھ$$ڑے تکب$$یر کہی۔ اس$$ی
پر رکوع کیا۔ پھر الٹے پاؤں لوٹے اور منبر کی جڑ میں سجدہ کیا اور پھر دوبارہ اسی طرح کی$$ا جب آپ نم$$از س$$ے
فارغ ہوئے تو لوگوں کو خطاب فرمایا۔ لوگو! میں نے یہ اس لیے کیا کہ تم میری پیروی کرو اور میری ط$$رح نم$$از
پڑھنی سیکھ لو۔
www.islamicurdubooks.com 680
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر918 :
َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن َأبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ م َح َّم ُد ب ُْن َج ْعفَ ٍر ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنِي يَحْ يَى ب ُْن َس ِعي ٍد ، قَا َلَ :أ ْخبَ َ $رنِي اب ُْن َأنَ ٍ
س ،
ضَ $ع لَ$هُ ْال ِم ْنبَُ $ر َسِ $م ْعنَا
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ،فَلَ َّما ُو ِ ان ِج ْذ ٌ
ع يَقُو ُم ِإلَ ْي ِه النَّبِ ُّي َ َأنَّهُ َس ِم َعَ جابِ َر ب َْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ " :ك َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َو َ
ض َع يَ َدهُ َعلَ ْي ِ $ه" ،قَ$$ا َلُ س $لَ ْي َم ُ
انَ : ع ْن يَحْ يَى، ت ْال ِع َش ِ
ار َحتَّى نَ َز َل النَّبِ ُّي َ ع ِم ْث َل َأصْ َوا ِ ْ ْ
لِل ِجذ ِ
سَ ، أنَّهُ َس ِم َعَ جابِرًا.
َأ ْخبَ َرنِي َح ْفصُ ب ُْن ُعبَ ْي ِد هَّللا ِ ب ِْن َأنَ ٍ
$یی
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محمد بن جعفر بن ابی کثیر نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ مجھے یحٰ $
بن س$عید نے خ$$بر دی ،کہ$$ا کہ مجھے حفص بن عب$$دہللا بن انس نے خ$$بر دی ،انہ$$وں نے ج$$ابر بن عب$دہللا رض$$ی ہللا
عنہما سے سنا کہ ایک کھجور کا تنا تھا جس پر نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ٹیک لگا ک$$ر کھ$$ڑے ہ$$وا ک$$رتے تھے۔
جب آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے لیے منبر بن گیا( آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس تنے پر ٹیک نہیں لگایا) ت$$و ہم نے
اس سے رونے کی آواز سنی جیسے دس مہینے کی گابھن اونٹنی آواز کرتی ہے۔ نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
یحیی سے یوں ح$$دیث بی$$ان کی کہ
ٰ منبر سے اتر کر اپنا ہاتھ اس پر رکھا( تب وہ آواز موقوف ہوئی) اور سلیمان نے
مجھے حفص بن عبیدہللا بن انس نے خبر دی اور انہوں نے جابر سے سنا۔
حدیث نمبر919 :
$ريِّ َ ، ع ْنَ س$الِ ٍمَ ، ع ْنَ أبِي ِه ، قَ$$ا َلَ :سِ $مع ُ
ْت النَّبِ َّ
ي بَ ، ع ِنُّ
الز ْهِ $ س ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
َح َّدثَنَا آ َد ُم ب ُْن َأبِي ِإيَا ٍ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر ،فَقَا َلَ " :م ْن َجا َء ِإلَى ْال ُج ُم َع ِة فَ ْليَ ْغتَ ِسلْ ".
َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ،ان سے زہری نے ،ان س$$ے
سالم نے ،ان سے ان کے باپ( ابن عمر رضی ہللا عنہما) نے فرمایا کہ میں نے نبی ک$ریم ص$لی الہ علیہ وس$لم س$ے
سنا۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے منبر پر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ ج$$و جمعہ کے ل$$یے آئے وہ پہلے غس$$ل ک$$ر لی$$ا
کرے۔
www.islamicurdubooks.com 681
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر920 :
ث ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاُ عبَ ْيُ $د هَّللا َِ ، ع ْن نَ$$افِ ٍعَ ، ع ِن اب ِْن يريُّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ خالِ ُد ب ُْن ْال َحِ $
$ار ِ ار َِح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا ِ ب ُْن ُع َم َر ْالقَ َو ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ قَاِئ ًما ،ثُ َّم يَ ْق ُع ُد ،ثُ َّم يَقُو ُم َك َما تَ ْف َعلُ َ
ون اآْل َن". ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َما ،قَا َلَ " :ك َ
ان النَّبِ ُّي َ ُع َم َرَ ر ِ
ہم سے عبیدہللا بن عمر قواریری نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے خالد بن حارث $نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ
ہم سے عبیدہللا بن عمر نے نافع سے بیان کیا ،ان سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ
وسلم کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے۔ پھر بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہوتے جیسے تم لوگ بھی آج کل کرتے ہو۔
www.islamicurdubooks.com 682
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر921 :
ارَ ، أنَّهُ
ضالَةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ه َشا ٌمَ ، ع ْن يَحْ يَىَ ، ع ْنِ هاَل ِل ب ِْن َأبِي َم ْي ُمونَةََ ، حَّ $دثَنَاَ عطَ$$ا ُء ب ُْن يَ َسٍ $
َح َّدثَنَاُ م َعا ُذ ب ُْن فَ َ
ات يَ ْو ٍم َعلَى ْال ِم ْنبَ ِر َو َجلَ ْسنَا َح ْولَهُ". صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم َجلَ َ
س َذ َ َس ِم َعَ أبَا َس ِعي ٍد ْال ُخ ْد ِر َّ
ي ، قَا َلِ" :إ َّن النَّبِ َّ
ي َ
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے یحیی بن ابی کثیر س$$ے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے ہالل
بن ابی میمونہ نے ،انہوں نے کہا ہم سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ،انہوں نے ابو سعید خدری رض$$ی ہللا عنہ س$$ے
سنا کہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم ایک دن منبر پر تشریف فرما ہوئے اور ہم سب آپ صلی ہللا علیہ وس$$لم کے ارد
گرد بیٹھ گئے۔
حدیث نمبر922 :
تت ْال ُم ْن ِ $ذ ِرَ ،ع ْن َأ ْس َ $ما َء بِ ْن ِ َوقَا َل َمحْ ُمو ٌدَ :ح َّدثَنَا َأبُو ُأ َسا َمةَ ،قَا َلَ :ح َّدثَنَا ِه َشا ُم ب ُْن عُرْ َوةَ ،قَا َلَ :أ ْخبَ َر ْتنِي فَ ِ
اط َم $ةُ بِ ْن ُ
ت بِ َرْأ ِسهَا ِإلَى اس ؟ فََأ َشا َر ْ ْأ
تَ :ما َش ُن النَّ ِ ون ،قُ ْل ُصلُّ َ
ض َي هَّللا ُ َع ْنهَا َوالنَّاسُ يُ َ ت َعلَى َعاِئ َشةَ َر ِ تَ :د َخ ْل ُ َأبِي بَ ْك ٍر ،قَالَ ْ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم ِجًّ $دا َحتَّى تَ َجاَّل نِي$
ط$$ا َل َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ت بِ َرْأ ِسهَا َأيْ نَ َع ْم ،قَالَ ْ
ت :فََأ َ ت :آيَةٌ ،فََأ َشا َر ْ ال َّس َما ِء ،فَقُ ْل ُ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه
ف َر ُس$و ُل هَّللا ِ َ ت َأصُبُّ ِم ْنهَا َعلَى َرْأ ِس$ي فَا ْن َ
صَ $ر َ ْال َغ ْش ُي َوِإلَى َج ْنبِي قِرْ بَةٌ فِيهَا َما ٌء فَفَتَحْ تُهَا فَ َج َع ْل ُ
ار
صِ $$ تَ :ولَ َغطَ نِ ْس َوةٌ ِم َن اَأْل ْن َ
اس َو َح ِم َد هَّللا َ بِ َما هُ َو َأ ْهلُهُ ،ثُ َّم قَا َلَ :أ َّما بَ ْع ُد ،قَالَ ْ ت ال َّش ْمسُ فَ َخطَ َ
ب النَّ َ َو َسلَّ َمَ ،وقَ ْد تَ َجلَّ ِ
ت :قَا َلَ :ما ِم ْن َش ْي ٍء لَ ْم َأ ُك ْن ُأ ِريتُهُ ِإاَّل قَْ $د َرَأ ْيتُ$هُ فِي َمقَ$$ا ِمي هََ $ذا فَا ْن َكفَْأ ُ
ت ِإلَ ْي ِه َّن ُأِل َس ِّكتَه َُّن فَقُ ْل ُ
ت لِ َعاِئ َشةَ َما قَا َل ،قَالَ ْ
َّال ،يُْؤ تَى َأ َح ُد ُك ْم ْ ُور ِم ْث َل َأ ْو قَ ِر َ
يب ِم ْن فِ ْتنَ ِة ال َم ِس ِ
يح ال َّدج ِ ون فِي ْالقُب ِ
ي َأنَّ ُك ْم تُ ْفتَنُ َ َحتَّى ْال َجنَّةَ َوالنَّا َرَ ،وِإنَّهُ قَ ْد ُأ ِ
وح َي ِإلَ َّ
www.islamicurdubooks.com 683
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ص$لَّى هَّللا ُ ك بِهَ َذا ال َّرج ُِل فََأ َّما ْال ُمْؤ ِم ُن َأ ْو قَا َل ْال ُموقِ ُن َش َّ
ك ِه َشا ٌم ،فَيَقُو ُل هَُ $و َر ُس$و ُل هَّللا ِ هَُ $و ُم َح َّم ٌد َ فَيُقَا ُل لَهُ َما ِع ْل ُم َ
ت َو ْالهُ َدى ،فَآ َمنَّا َوَأ َج ْبنَاَ $واتَّبَ ْعنَا َو َ
ص َّد ْقنَا ،فَيُقَا ُل لَهُ :نَ ْم َ
صالِحًا قَ ْد ُكنَّا نَ ْعلَ ُم ِإ ْن ُك ْن َ
ت لَتُْؤ ِم ُن َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َمَ :جا َءنَا بِ ْالبَيِّنَا ِ
$ل ،فَيَقُ$$ولُ :اَل َأ ْد ِري َسِ $مع ُ
ْت النَّ َ
اس ك بِهََ $ذا ال َّر ُجِ $ك ِه َش$ا ٌم فَيُقَ$$ا ُل لَ$هَُ :م$$ا ِع ْل ُمَ $ ق َأ ْو قَا َل ْال ُمرْ تَابُ َش َّ بِ ِهَ ،وَأ َّما ْال ُمنَافِ ُ
ت َما يُ َغلِّظُ َعلَ ْي ِه. اط َمةُ فََأ ْو َع ْيتُهُ َغ ْي َر َأنَّهَا َذ َك َر ْ
ت لِي فَ ِ ون َش ْيًئا ،فَقُ ْل ُ
ت :قَا َل ِه َشا ٌم :فَلَقَ ْد قَالَ ْ يَقُولُ َ
اور محمود بن غیالن( امام بخاری رحمہ ہللا کے استاذ) نے کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے بیان کی$$ا کہ ہم س$$ے ہش$$ام بن
عروہ نے بیان کیا ،کہ مجھے فاطمہ بنت منذر نے خبر دی ،ان سے اسماء بنت ابی بکر رضی ہللا عنہم$ا نے ،انہ$وں
نے کہا کہ میں عائشہ رضی ہللا عنہا کے پاس گئی۔ لوگ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے( اس بے وقت نماز پ$$ر تعجب
سے پوچھا کہ) یہ کیا ہے؟ عائشہ رضی ہللا عنہا نے سر سے آسمان کی طرف اشارہ کی$$ا۔ میں نے پوچھ$$ا کی$$ا ک$$وئی
نشانی ہے؟ انہوں نے سر کے اشارہ سے ہاں کہا( کیونکہ سورج گہن ہو گیا تھ$$ا) اس$$ماء رض$$ی ہللا عنہ$$ا نے کہ$$ا کہ
نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم دیر تک نماز پڑھتے رہے۔ یہاں تک کہ مجھ کو غشی آنے لگی۔ قریب ہی ایک مش$$ک
میں پانی بھرا رکھا تھا۔ میں اسے کھول کر اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی۔ پھ$$ر جب س$$ورج ص$$اف ہ$$و گی$$ا ت$$و رس$$ول
$الی کی
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے نماز ختم کر دی۔ اس کے بع$$د آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے خطبہ دیا۔ پہلے ہللا تعٰ $
اس کی شان کے مناسب تعریف بیان کی۔ اس کے بعد فرمایا«امابعد» ! اتنا فرمانا تھا کہ کچھ انصاری عورتیں ش$$ور
کرنے لگیں۔ اس ل$$یے میں ان کی ط$$رف ب$$ڑھی کہ انہیں چپ ک$$راؤں( ت$$اکہ رس$$ول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی ب$$ات
اچھی طرح سن سکوں مگر میں آپ کا کالم نہ سن سکی) تو پوچھا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟
انہوں نے بتایا کہ آپ نے فرمایا کہ بہت سی چیزیں ج$$و میں نے اس س$$ے پہلے نہیں دیکھی تھیں ،آج اپ$$نی اس جگہ
س$$ے میں نے انہیں دیکھ لی$$ا۔ یہ$$اں ت$$ک کہ جنت اور دوزخ ت$$ک میں نے آج دیکھی۔ مجھے وحی کے ذریعہ یہ بھی
بتایا گیا کہ قبروں میں تمہاری ایسی آزمائش ہو گی جیسے کانے دجال کے س$$امنے یا اس کے ق$$ریب ق$$ریب۔ تم میں
سے ہر ایک کے پاس فرشتہ آئے گا اور پوچھے گا کہ تو اس شخص کے بارے میں کیا اعتقاد رکھتا تھ$$ا؟ م$$ومن یا
یہ کہا کہ یقین واال( ہشام کو شک تھا) کہے گا کہ وہ محمد رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم ہیں ،ہمارے پاس ہدایت اور
واضح دالئل لے کر آئے ،اس لیے ہم ان پر ایمان الئے ،ان کی دعوت قبول کی ،ان کی اتباع کی اور ان کی تص$$دیق
کی۔ اب اس سے کہا جائے گا کہ تو تو صالح ہے ،آرام سے سو جا۔ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ تیرا ان پر ایمان ہے۔
ہشام نے شک کے اظہار کے ساتھ کہا کہ رہا منافق یا شک کرنے واال تو جب اس س$ے پوچھ$$ا ج$$ائے گ$$ا کہ ت$و اس
www.islamicurdubooks.com 684
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
شخص کے بارے میں کیا کہتا ہے تو وہ جواب دے گا کہ مجھے نہیں معلوم میں نے لوگوں کو ایک بات کہ$$تے س$$نا
اسی کے مطابق میں نے بھی کہا۔ ہشام نے بیان کی$$ا کہ ف$$اطمہ بنت من$$ذر نے ج$$و کچھ کہ$$ا تھ$$ا۔ میں نے وہ س$$ب یاد
رکھا۔ لیکن انہوں نے قبر میں منافقوں پر سخت عذاب کے بارے میں جو کچھ کہا وہ مجھے یاد نہیں رہا۔
حدیث نمبر923 :
www.islamicurdubooks.com 685
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر924 :
ب ، قَ$$$$ا َلَ :أ ْخبََ $$$$رنِي عُ$$$$رْ َوةُ، ْ$$$$ر ، قَ$$$$ا َلَ :حَّ $$$$دثَنَا اللَّي ُ
ْثَ ، ع ْنُ عقَي ٍ
ْ$$$$لَ ، ع ِن اب ِْن ِش$$$$هَا ٍ َحَّ $$$$دثَنَا يَحْ يَى ب ُْن بُ َكي ٍ
ص$لَّى فِي ْال َم ْسِ $ج ِد ف اللَّ ْيِ $
$ل ،فَ َ $و ِ َأ َّنَ عاِئ َشةََ أ ْخبَ َر ْتهَُ" ،أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس$لَّ َم َخَ $ر َج َذ َ
ات لَ ْيلٍَ $ة ِم ْن َجْ $
صلَّ ْوا َم َعهُ ،فََأصْ بَ َح النَّاسُ فَتَ َحَّ $دثُوا $فَ َكثَُ $ر َأ ْهُ $ل صاَل تِ ِه ،فََأصْ بَ َح النَّاسُ فَتَ َح َّدثُوا فَاجْ تَ َم َع َأ ْكثَ ُر ِم ْنهُ ْم فَ َ
صلَّى ِر َجا ٌل بِ َ فَ َ
ت اللَّ ْيلَةُ الرَّابِ َع $ةُ َع َجَ $ز صلَّ ْوا بِ َ
صاَل تِ ِه ،فَلَ َّما َكانَ ِ ْال َمس ِْج ِد ِم َن اللَّ ْيلَ ِة الثَّالِثَ ِة ،فَ َخ َر َج َرسُو ُل هَّللا ِ َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َ
اس فَتَ َش$هَّ َد ،ثُ َّم قَ$$ا َلَ :أ َّما بَ ْعُ $د ،فَِإنَّهُ لَ ْم
ضى ْالفَجْ َر َأ ْقبَ َل َعلَى النَّ ِ
ْح ،فَلَ َّما قَ َ ْال َمس ِْج ُد َع ْن َأ ْهلِ ِه َحتَّى َخ َر َج لِ َ
صاَل ِة الصُّ ب ِ
ْج ُزوا َع ْنهَا" ،تَابَ َعهُ يُونُسُ . يت َأ ْن تُ ْف َر َ
ض َعلَ ْي ُك ْم فَتَع ِ ي َم َكانُ ُك ْم لَ ِكنِّي َخ ِش ُ يَ ْخ َ
ف َعلَ َّ
یحیی بن بکیر نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے لیث نے عقیل سے بیان کیا ،ان سے ابن شہاب نے ،انہوں نے کہ$$ا
ٰ ہم سے
کہ مجھے عروہ نے خبر دی کہ عائشہ رضی ہللا عنہا نے انہیں خبر دی کہ رسول ہللا ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے رات
کے وقت اٹھ کر مسجد میں نم$$از پ$$ڑھی اور چن$$د ص$$حابہ بھی آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کی اقت$$داء میں نم$$از پڑھنے
کھ$$ڑے ہ$$و گ$$ئے۔ ص$$بح ک$$و ان ص$$حابہ( رض$$وان ہللا علیہم اجمعین) نے دوس$$رے لوگ$$وں س$$ے اس ک$$ا ذک$$ر کی$$ا
چنانچہ( دوسرے دن) اس سے بھی زیادہ جمع ہو گئے اور آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز پ$$ڑھی۔ دوس$$ری
صبح کو اس کا چرچا $اور زیادہ ہوا پھ$$ر کی$$ا تھ$$ا تیس$ری رات ب$ڑی تع$داد میں ل$$وگ جم$ع ہ$و گ$$ئے اور جب رس$ول
ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اٹھے تو صحابہ رضی ہللا عنہم نے آپ صلی ہللا علیہ وسلم کے پیچھے نماز ش$$روع ک$$ر دی۔
چوتھی رات جو آئی تو مس$$جد میں نم$$ازیوں کی ک$$ثرت س$$ے ت$$ل رکھ$$نے کی بھی جگہ نہیں تھی۔ لیکن آج رات ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم نے یہ نماز نہ پڑھائی اور فج$ر کی نم$$از کے بع$د لوگ$$وں س$ے فرمایا ،پہلے آپ نے کلمہ
شہادت پڑھا پھر فرمایا۔« امابعد» ! مجھے تمہاری اس حاضری سے ک$$وئی ڈر نہیں لیکن میں اس ب$$ات س$$ے ڈرا کہ
کہیں یہ نماز تم پر فرض نہ کر دی جائے ،پھر تم سے یہ ادا نہ ہو سکے۔ اس روایت کی متابعت یونس نے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 686
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر925 :
حدیث نمبر926 :
الز ْه ِريِّ ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيَ علِ ُّي ب ُْن ُح َسي ٍْنَ ، ع ْنْ ال ِم ْس َ $و ِر ب ِْن َم ْخ َر َم $ةَ،
ان ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاُ ش َعيْبٌ َ ، ع ِنُّ
َح َّدثَنَاَ أبُو ْاليَ َم ِ
ين تَ َشهَّ َد يَقُولَُ :أ َّما بَ ْع ُد" ،تَابَ َعهُُّ
الزبَ ْي ِديُّ َ ، ع ِنُّ
الز ْه ِريِّ . صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَ َس ِم ْعتُهُ ِح َ
قَا َل" :قَا َم َرسُو ُل هَّللا ِ َ
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی ،کہا کہ مجھ سے علی بن حس$$ین
نے مسور بن مخرمہ رضی ہللا عنہما سے حدیث بیان کی کہ ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم کھ$ڑے ہ$وئے۔ میں نے
سنا کہ کلمہ شہادت کے بعد آپ ص$لی ہللا علیہ وس$لم نے فرمایا« امابع$د» ! ش$عیب کے س$اتھ اس روایت کی مت$ابعت
محمد بن ولید زبیدی نے زہری سے کی ہے۔
www.islamicurdubooks.com 687
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر927 :
ض َي هَّللا ُ َع ْنهُ َم$$ا ،قَ$$ا َل: ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن ْال َغ ِس ِ
يل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاِ ع ْك ِر َمةَُ ، ع ِن اب ِْن َعبَّا ٍ
سَ ر ِ َح َّدثَنَاِ إ ْس َما ِعي ُل ب ُْن َأبَ َ
ب َرْأ َس$هُ س َجلَ َسهُ ُمتَ َعطِّفًا ِم ْل َحفَ$ةً َعلَى َم ْن ِكبَ ْيِ $ه قَْ $د َع َ
صَ $ آخ َر َمجْ لِ ٍ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ِم ْنبَ َرَ ،و َك َ
ان ِ ص ِع َد النَّبِ ُّي َ
َ
ي ،فَثَابُوا ِإلَ ْيِ $ه ،ثُ َّم قَ$$ا َلَ :أ َّما بَ ْعُ $د ،فَ ِ$إ َّن هََ $ذا ْال َح َّ
ي ِم ْن صابَ ٍة َد ِس َم ٍة فَ َح ِم َد هَّللا َ َوَأ ْثنَى َعلَ ْي ِه ،ثُ َّم قَا َلَ" :أيُّهَا النَّاسُ ِإلَ َّ
بِ ِع َ
ضَّ $ر فِي ِه َأ َح $دًا َأ ْو ون َويَ ْكثُ ُر النَّاسُ ،فَ َم ْن َولِ َي َش ْيًئا ِم ْن ُأ َّم ِة ُم َح َّم ٍد َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم فَا ْستَطَا َع َأ ْن يَ ُ ار يَقِلُّ َ
ص ِاَأْل ْن َ
يَ ْنفَ َع فِي ِه َأ َحدًا فَ ْليَ ْقبَلْ ِم ْن ُمحْ ِسنِ ِه ْم َويَتَ َجا َو ْز َع ْن ُم ِسيِئ ِه ْم".
ہم سے اسماعیل بن ابان نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ابن غسیل عبدالرحمٰ ن بن سلیمان نے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں
نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے عک$$رمہ نے ابن عب$$اس رض$$ی ہللا عنہم$$ا کے واس$$طے س$$ے بی$$ان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ن$$بی
کریم صلی ہللا علیہ وسلم منبر پر تشریف الئے۔ منبر پر یہ آپ کی آخری بیٹھ$ک تھی۔ آپ دون$وں ش$انوں س$ے چ$$ادر
لپیٹے ہوئے تھے اور سر مبارک پر ایک پٹی باندھ رکھی تھی۔ آپ نے حمد و ثنا کے بع$$د فرمایا لوگ$$و! م$$یری ب$$ات
سنو۔ چنانچہ لوگ آپ کی طرف کالم مبارک سننے کے لیے متوجہ ہو گئے۔ پھ$$ر آپ نے فرمایا« امابع$$د» ! یہ ق$$بیلہ
انصار کے لوگ( آنے والے دور میں) تعداد میں بہت کم ہو جائیں گے پس محمد صلی ہللا علیہ وسلم کی امت کا ج$$و
شخص بھی حاکم ہو اور اسے نفع و نقصان پہنچانے کی طاقت ہو تو انصار کے نی$$ک لوگ$$وں کی نیکی قب$$ول ک$$رے
اور ان کے برے کی برائی سے درگزر کرے۔
َح َّدثَنَاُ م َس َّد ٌد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا بِ ْش ُر ب ُْن ْال ُمفَض َِّل ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ عبَ ْي ُد هَّللا َِ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َر ، قَا َلَ " :ك َ
$$ان
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ ُخ ْ
طبَتَي ِْن يَ ْق ُع ُد بَ ْينَهُ َما". النَّبِ ُّي َ
www.islamicurdubooks.com 688
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے بشر بن مفضل نے بیان کی$$ا ،کہ$$ا کہ ہم س$$ے عبی$$دہللا عم$$ری نے
نافع سے بیان کیا ،ان س$$ے عب$$دہللا بن عم$$ر رض$$ی ہللا عنہم$$ا نے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم( جمعہ میں) دو
خطبے دیتے اور دونوں کے بیچ میں بیٹھتے تھے۔( خطبہ جمعہ کے بیچ میں یہ بیٹھنا بھی مسنون طریقہ ہے)۔
الز ْه ِريِّ َ ، ع ْنَ أبِي َع ْب ِد هَّللا ِ اَأْل َغرِّ َ ، ع ْنَ أبِي هُ َر ْي َرةَ ، قَا َل :قَ$$ا َل النَّبِ ُّي
بَ ، ع ِنُّ َح َّدثَنَا آ َد ُم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي ِذْئ ٍ
$ون اَأْل َّو َل فَ$$اَأْل َّو َلَ ،و َمثَُ $ل
ب ْال َم ْسِ $ج ِد يَ ْكتُبَُ $
ت ْال َماَل ِئ َك $ةُ َعلَى بَ$$ا ِ
$ان يَ$ْ $و ُم ْال ُج ُم َعِ $ة َوقَفَ ِ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َمِ" :إ َذا َكَ $
َ
ْال ُمهَجِّ ِر َك َمثَ ِل الَّ ِذي يُ ْه ِدي بَ َدنَةً ثُ َّم َكالَّ ِذي يُ ْه ِدي بَقَ َرةً ثُ َّم َك ْب ًشا ثُ َّم َد َجا َجةً ثُ َّم بَ ْي َ
ضةً ،فَِإ َذا َخ َر َج اِإْل َما ُم طَ َو ْوا ُ
ص ُحفَهُ ْم
ُون ال ِّذ ْك َر".
َويَ ْستَ ِمع َ
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے محم$$د بن عب$$دالرحمٰ ن بن ابی ذئب نے بی$$ان کی$$ا ،ان س$$ے زہ$$ری
نے ،ان سے ابوعبدہللا سلیمان اغر نے ،ان س$$ے اب$$وہریرہ رض$$ی ہللا عنہ نے کہ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم نے
فرمایا کہ جب جمعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے جامع مسجد کے دروازے پر آنے والوں کے نام لکھتے ہیں ،س$$ب س$$ے
پہلے آنے واال اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح لکھ$$ا جات$$ا ہے۔ اس کے بع$$د آنے واال گ$$ائے کی قرب$$انی دینے
والے کی طرح پھر مینڈھے کی قربانی کا ثواب رہتا ہے۔ اس کے بع$$د م$$رغی ک$$ا ،اس کے بع$$د ان$$ڈے ک$$ا۔ لیکن جب
امام( خطبہ دینے کے لیے) باہر آ جاتا ہے تو یہ فرشتے اپنے دفاتر بند کر دیتے ہیں اور خطبہ سننے میں مشغول ہو
جاتے ہیں۔
ب َأ َم َرهُ َأنْ يُ َ
صلِّ َي َر ْك َعتَ ْي ِن: اب ِإ َذا َرَأى اِإل َما ُم َر ُجالً َجا َء َو ْه َو يَ ْخطُ ُO
-32بَ ُ
www.islamicurdubooks.com 689
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
باب :امام خطبہ کی حالت $میں کسی شخص کو جو آئے دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنے کا حکم
دے سکتا ہے
حدیث نمبر930 :
$ارَ ، ع ْنَ ج$$ابِ ِر ب ِْن َع ْبِ $د هَّللا ِ ، قَ$$ا َلَ :ج$$ا َء َر ُجٌ $ل َح َّدثَنَاَ أبُو النُّ ْع َم ِ
ان ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ ح َّما ُد ب ُْن َز ْي ٍدَ ، ع ْنَ ع ْم ِرو ب ِْن ِدينٍَ $
ْت يَا فُاَل ُن ؟ قَا َل :اَل ،قَا َل :قُ ْم فَارْ َكعْ". اس يَ ْو َم ْال ُج ُم َع ِة ،فَقَا َلَ" :أ َ
صلَّي َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ النَّ َ
َوالنَّبِ ُّي َ
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ،ان سے عم$$رو بن دین$$ار نے ،ان س$$ے ج$$ابر
بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ ایک ش$خص آیا ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم جمعہ ک$ا خطبہ دے رہے
تھے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے پوچھا کہ اے فالں! کیا تم نے( تحیۃ المسجد کی) نماز پڑھ لی۔ اس نے کہا کہ نہیں۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اچھا اٹھ اور دو رکعت نماز پڑھ لے۔
صلَّى َر ْك َعتَ ْي ِن َخفِيفَتَ ْي ِن: اب َمنْ َجا َء َواِإل َما ُم يَ ْخطُ ُ
ب َ -33بَ ُ
باب :جب امام خطبہ دے رہا ہو اور کوئی مسجد میں آئے تو ہلکی سی دو رکعت نماز پڑھ لے
حدیث نمبر931 :
$روَ ، سِ $م َعَ ج$$ابِرًا ، قَ$$ا َلَ :د َخَ $ل َر ُجٌ $ل يَ$ْ $و َم ْال ُج ُم َعِ $ة َوالنَّبِ ُّي َح َّدثَنَاَ علِ ُّي ب ُْن َع ْب ِد هَّللا ِ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاُ س ْفيَ ُ
انَ ، ع ْنَ ع ْمٍ $
صلِّ َر ْك َعتَي ِْن".ْت ؟ قَا َل :اَل ،قَا َل :قُ ْم فَ َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ ،فَقَا َل"َأ َ
صلَّي َ َ
ہم سے علی بن عبدہللا نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے سفیان بن عیینہ نے عمرو سے بیان کیا ،انہوں نے جابر رضی ہللا
عنہ س$ے س$نا کہ ایک ش$$خص جمعہ کے دن مس$$جد میں آیا۔ ن$$بی ک$$ریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم خطبہ پ$$ڑھ رہے تھے۔
آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے( تحیۃ المسجد کی) نم$$از پ$$ڑھ لی ہے؟ آنے والے نے ج$$واب
دیا کہ نہیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ اٹھو اور دو رکعت نماز(تحیۃ المسجد) پڑھ لو۔
www.islamicurdubooks.com 690
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر932 :
َح َّدثَنَاِ إ ْب َرا ِهي ُم ب ُْن ْال ُم ْن ِذ ِر ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاْ ال َولِي ُد ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َع ْم ٍرو اَأْل ْو َزا ِع ُّي ، قَا َلَ :ح َّدثَنِيِ إ ْس َحا ُ
ق ب ُْن َع ْبِ $د هَّللا ِ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه َو َس $لَّ َم ،فَبَ ْينَ$$ا النَّبِ ُّياس َسنَةٌ َعلَى َع ْه ِد النَّبِ ِّي َ ت النَّ َ صابَ ِ س ب ِْن َمالِ ٍك ، قَا َلَ :أ َ ب ِْن َأبِي طَ ْل َحةََ ، ع ْنَ أنَ ِ
ك ْال َم$$ا ُل َو َج$$ا َع ْال ِعيَ$$ا ُل فَ$$ا ْد ُ
ع هَّللا َ صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم يَ ْخطُبُ فِي يَ ْو ِم ُج ُم َع ٍة قَا َم َأ ْع َرابِ ٌّي ،فَقَا َل :يَا َرسُو َل هَّللا ِ ،هَلَ َ
َ
ض َعهَا َحتَّى ثَا َر ال َّس َحابُ َأ ْمثَ$$ا َل ْال ِجبَِ $
$ال ،ثُ َّم لَ ْم لَنَا" ،فَ َرفَ َع يَ َد ْي ِه َو َما نَ َرى فِي ال َّس َما ِء قَ َز َعةً فَ َوالَّ ِذي نَ ْف ِسي بِيَ ِد ِه َما َو َ
ك َو ِم َن ْال َغِ $د َوبَ ْعَ $د ْت ْال َمطَ َر يَتَ َحا َد ُر َعلَى لِحْ يَتِ ِه َ
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ،فَ ُم ِطرْ نَا يَ ْو َمنَا َذلَِ $ يَ ْن ِزلْ َع ْن ِم ْنبَ ِر ِه َحتَّى َرَأي ُ
ق ك اَأْل ْع َرابِ ُّي َأ ْو قَا َل َغ ْي ُرهُ فَقَا َل :يَا َر ُس$و َل هَّللا ِ ،تَهََّ $د َم ْالبِنَ$$ا ُء َو َغِ $
$ر َ ْال َغ ِد َوالَّ ِذي يَلِي ِه َحتَّى ْال ُج ُم َع ِة اُأْل ْخ َرى َوقَا َم َذلِ َ
ت ب ِإاَّل ا ْنفََ $ر َج ْ
السَ $حا ِ احيٍَ $ة ِم َن َّ ْال َما ُل فَا ْد ُ
ع هَّللا َ لَنَا ،فَ َرفَ َع يَ َد ْي ِه فَقَا َل :اللَّهُ َّم َح َوالَ ْينَا َواَل َعلَ ْينَا ،فَ َما ي ُِش$ي ُر بِيَِ $د ِه ِإلَى نَ ِ
ث بِ ْال َج ْو ِد". ت ْال َم ِدينَةُ ِم ْث َل ْال َج ْوبَ ِة َو َسا َل ْال َوا ِدي قَنَاةُ َش ْهرًا َولَ ْم يَ ِجْئ َأ َح ٌد ِم ْن نَ ِ
احيَ ٍة ِإاَّل َح َّد َ صا َر ْ
َو َ
www.islamicurdubooks.com 691
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہم سے ولید بن مسلم نے بیان کی$$ا ،انہ$$وں نے کہ$$ا کہ ہم س$$ے
امام ابوعمرو اوزاعی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ مجھ سے اسحاق بن عبدہللا بن ابی طلحہ رضی ہللا عنہ نے بیان
کیا ،ان سے انس بن مالک رضی ہللا عنہ نے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے زمانے میں قحط پ$$ڑا،
آپ صلی ہللا علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ ایک دیہاتی نے کہا یا رسول ہللا! ج$$انور م$$ر گ$$ئے اور اہ$$ل و عی$$ال
تعالی سے دعا فرمائیں۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھ$$ائے ،اس
ٰ دانوں کو ترس گئے۔ آپ ہمارے لیے ہللا
وقت بادل کا ایک ٹکڑا بھی آسمان پر نظ$$ر نہیں آ رہ$$ا تھ$$ا۔ اس ذات کی قس$$م جس کے ہ$$اتھ م$$یری ج$$ان ہے ابھی آپ
صلی ہللا علیہ وسلم نے ہاتھوں کو نیچے بھی نہیں کیا تھا کہ پہ$$اڑوں کی ط$$رح گھٹ$$ا ام$$ڈ آئی اور آپ ص$$لی ہللا علیہ
وسلم ابھی من$$بر س$ے ات$$رے بھی نہیں تھے کہ میں نے دیکھ$$ا کہ ب$$ارش ک$$ا پ$$انی آپ ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے ریش
مبارک سے ٹپک رہا تھا۔ اس دن اس کے بعد اور متواتر اگلے جمعہ تک بارش ہوتی رہی۔( دوسرے جمعہ ک$$و) یہی
دیہاتی پھر کھڑا ہوا یا کہا کہ کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا اور عرض کی کہ یا رسول ہللا! عمارتیں منہ$$دم ہ$$و گ$$ئیں
اور جانور ڈوب گئے۔ آپ ہمارے لیے ہللا سے دعا کیجئے۔ آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے دون$$وں ہ$$اتھ اٹھ$$ائے اور دع$$ا
کی کہ اے ہللا! اب دوسری طرف بارش برسا اور ہم س$$ے روک دے۔ آپ ہ$$اتھ س$$ے ب$$ادل کے ل$$یے جس ط$$رف بھی
اشارہ $کرتے ،ادھر مطلع صاف ہو جاتا۔ سارا مدینہ تاالب کی طرح بن گیا تھا اور قناۃ کا ناال مہینہ بھ$$ر بہت$$ا رہ$$ا اور
اردگرد سے آنے والے بھی اپنے یہاں بھرپور بارش کی خبر دیتے رہے۔
www.islamicurdubooks.com 692
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر934 :
www.islamicurdubooks.com 693
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
صالَ ِة ا ْل ُج ُم َع ِة فَ َ
صالَةُ اِإل َم ِام َو َمنْ بَقِ َي َجاِئ َزةٌ: اب ِإ َذا نَفَ َر النَّ ُ
اس َع ِن اِإل َم ِام فِي َ -38بَ ُ
باب :اگر جمعہ کی نماز میں کچھ لوگ امام کو چھوڑ کر چلے جائیں تو امام اور باقی نمازیوں
کی نماز صحیح ہو جائے گی
حدیث نمبر936 :
صي ٍْنَ ، ع ْنَ سالِ ِم ب ِْن َأبِي ْال َج ْع ِد ، قَ$$ا َلَ :حَّ $دثَنَاَ ج$$ابِ ُر ب ُْن َع ْبِ $د
اويَةُ ب ُْن َع ْم ٍرو ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ زاِئ َدةَُ ، ع ْنُ ح َ
َح َّدثَنَاُ م َع ِ
ت ِعي ٌر تَحْ ِم ُل طَ َعا ًما فَ ْالتَفَتُوا ِإلَ ْيهَ$$ا َحتَّى َم$$ا بَقِ َي
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ِإ ْذ َأ ْقبَلَ ْ هَّللا ِ ، قَا َل" :بَ ْينَ َما نَحْ نُنُ َ
صلِّي َم َع النَّبِ ِّي َ
ت هَِ $ذ ِه اآْل يَ$ةُ َوِإ َذا َرَأ ْوا تِ َج$$ا َرةً َأ ْو لَ ْهً $وا ا ْنفَ ُّ
ض$وا ِإلَ ْيهَ$$ا صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َس$لَّ َم ِإاَّل ْاثنَ$$ا َع َشَ $ر َر ُجاًل ،فَنََ $زلَ ْ
َم َع النَّبِ ِّي َ
َوتَ َر ُكو َ
ك قَاِئ ًما سورة الجمعة آية ."11
ہم سے معاویہ بن عمرو نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے زائدہ نے حصین سے بیان کی$$ا ،ان س$$ے س$$الم بن ابی جع$$د نے،
انہوں نے کہا کہ ہم سے جابر بن عبدہللا رضی ہللا عنہما نے بیان کیا کہ ہم ن$بی ک$ریم ص$لی ہللا علیہ وس$لم کے س$اتھ
نماز پڑھ رہے تھے ،اتنے میں غلہ الدے ہوئے ایک تجارتی قافلہ ادھر سے گزرا۔ لوگ خطبہ چھ$$وڑ ک$$ر ادھر چ$$ل
دیئے۔ نبی کریم صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ کل بارہ آدمی رہ گ$$ئے۔ اس وقت س$$ورۃ الجمعہ کی یہ آیت ات$$ری« وإذا
رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما» اور جب یہ لوگ تجارت اور کھیل دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ
پڑتے ہیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ دیتے ہیں۔
كَ ، ع ْن نَافِ ٍعَ ، ع ْنَ ع ْب ِد هَّللا ِ ب ِْن ُع َم َرَ" ، أ ّن َرسُو َل هَّللا ِ َ
ص$لَّى هَّللا ُ َعلَ ْيِ $ه ُف ، قَا َلَ :أ ْخبَ َرنَاَ مالِ ٌ
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن يُوس َ
ب َر ْك َعتَي ِْن فِي بَ ْيتِِ $هَ ،وبَعَْ $د ْال ِع َش$ا ِء َر ْك َعتَي ِْن ْ$ر َر ْك َعتَي ِْن َوبَعَْ $دهَا َر ْك َعتَي ِْنَ ،وبَعَْ $د ْال َم ْغ ِ
$ر ِ صلِّي قَ ْب َل ُّ
الظه ِ َو َسلَّ َم َك َ
ان يُ َ
صلِّي َر ْك َعتَي ِْن". ف فَيُ َ ص ِر َصلِّي بَ ْع َد ْال ُج ُم َع ِة َحتَّى يَ ْن َ
ان اَل يُ َ
َو َك َ
ہم سے عبدہللا بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ،انہوں نے کہا کہ ہمیں ام$ام مال$ک رحمہ ہللا نے ن$$افع س$ے خ$$بر دی ،ان
سے عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہما نے بیان کی$ا کہ رس$ول ہللا ص$لی ہللا علیہ وس$$لم ظہ$$ر س$ے پہلے دو رکعت ،اس
www.islamicurdubooks.com 694
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
کے بعد دو رکعت اور مغرب کے بعد دو رکعت اپنے گھر میں پڑھتے اور عش$$اء کے بع$$د دو رکع$$تیں پڑھتے اور
جمعہ کے بعد دو رکعتیں جب گھر واپس ہوتے تب پڑھا کرتے تھے۔
حدیث نمبر939 :
از ٍمَ ، ع ْنَ أبِي ِهَ ، ع ْنَ سه ٍْل بِهَ َذاَ ،وقَا َلَ " :ما ُكنَّا نَقِي ُل َواَل نَتَ َغَّ $دى
َح َّدثَنَاَ ع ْب ُد هَّللا ِ ب ُْن َم ْسلَ َمةَ ، قَا َلَ :ح َّدثَنَا اب ُْن َأبِي َح ِ
ِإاَّل بَ ْع َد ْال ُج ُم َع ِة".
www.islamicurdubooks.com 695
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
ہم سے عبدہللا بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے عبد العزیز بن ابی حازم نے بیان کیا اپ$$نے ب$$اپ س$$ے اور
ان سے سہل بن سعد نے یہی بیان کیا اور فرمایا کہ دوپہر کا سونا اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد رکھتے
تھے۔
حدیث نمبر941 :
ص$لِّي َمَ $ع َّان ، قَا َلَ :حَّ $دثَنِيَ أبُ$$و َحِ $
$از ٍمَ ، ع ْنَ س$ه ٍْل ، قَ$$ا َلُ " :كنَّا نُ َ َح َّدثَنَاَ س ِعي ُد ب ُْن َأبِي َمرْ يَ َم ، قَا َلَ :ح َّدثَنَاَ أبُو َغس َ
ون ْالقَاِئلَةُ"$.
صلَّى هَّللا ُ َعلَ ْي ِه َو َسلَّ َم ْال ُج ُم َعةَ ثُ َّم تَ ُك ُ
النَّبِ ِّي َ
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ،کہا کہ ہم سے ابوغسان نے بیان کیا ،کہ$$ا کہ مجھ س$$ے ابوح$$ازم نے س$$ہل بن
سعد رضی ہللا عنہ سے بیان کیا ،انہوں نے بتالیا کہ ہم نبی کریم ص$$لی ہللا علیہ وس$$لم کے س$$اتھ جمعہ پڑھتے ،پھ$$ر
دوپہر کی نیند لیا کرتے تھے۔
www.islamicurdubooks.com 696
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 697
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر42 :
حدیث نمبر43 :
حدیث نمبر44 :
حدیث نمبر45 :
حدیث نمبر46 :
حدیث نمبر47 :
حدیث نمبر48 :
حدیث نمبر49 :
حدیث نمبر50 :
حدیث نمبر51 :
حدیث نمبر52 :
حدیث نمبر53 :
حدیث نمبر54 :
حدیث نمبر55 :
حدیث نمبر56 :
حدیث نمبر57 :
حدیث نمبر58 :
حدیث نمبر59 :
حدیث نمبر60 :
حدیث نمبر61 :
حدیث نمبر62 :
حدیث نمبر63 :
حدیث نمبر64 :
حدیث نمبر65 :
حدیث نمبر66 :
حدیث نمبر67 :
حدیث نمبر68 :
حدیث نمبر69 :
حدیث نمبر70 :
حدیث نمبر71 :
حدیث نمبر72 :
حدیث نمبر73 :
حدیث نمبر74 :
حدیث نمبر75 :
حدیث نمبر76 :
حدیث نمبر77 :
حدیث نمبر78 :
حدیث نمبر79 :
حدیث نمبر80 :
حدیث نمبر81 :
حدیث نمبر82 :
حدیث نمبر83 :
حدیث نمبر84 :
حدیث نمبر85 :
حدیث نمبر86 :
www.islamicurdubooks.com 698
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر87 :
حدیث نمبر88 :
حدیث نمبر89 :
حدیث نمبر90 :
حدیث نمبر91 :
حدیث نمبر92 :
حدیث نمبر93 :
حدیث نمبر94 :
حدیث نمبر95 :
حدیث نمبر96 :
حدیث نمبر97 :
حدیث نمبر98 :
حدیث نمبر99 :
حدیث نمبر100 :
حدیث نمبر101 :
حدیث نمبر102 :
حدیث نمبر103 :
حدیث نمبر104 :
حدیث نمبر105 :
حدیث نمبر106 :
حدیث نمبر107 :
حدیث نمبر108 :
حدیث نمبر109 :
حدیث نمبر110 :
حدیث نمبر111 :
حدیث نمبر112 :
حدیث نمبر113 :
حدیث نمبر114 :
حدیث نمبر115 :
حدیث نمبر116 :
حدیث نمبر117 :
حدیث نمبر118 :
حدیث نمبر119 :
حدیث نمبر120 :
حدیث نمبر121 :
حدیث نمبر122 :
حدیث نمبر123 :
حدیث نمبر124 :
حدیث نمبر125 :
حدیث نمبر126 :
حدیث نمبر127 :
حدیث نمبر128 :
حدیث نمبر129 :
حدیث نمبر130 :
حدیث نمبر131 :
www.islamicurdubooks.com 699
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر132 :
حدیث نمبر133 :
حدیث نمبر134 :
حدیث نمبر135 :
حدیث نمبر136 :
حدیث نمبر137 :
حدیث نمبر138 :
حدیث نمبر139 :
حدیث نمبر140 :
حدیث نمبر141 :
حدیث نمبر142 :
حدیث نمبر143 :
حدیث نمبر144 :
حدیث نمبر145 :
حدیث نمبر146 :
حدیث نمبر147 :
حدیث نمبر148 :
حدیث نمبر149 :
حدیث نمبر150 :
حدیث نمبر151 :
حدیث نمبر152 :
حدیث نمبر153 :
حدیث نمبر154 :
حدیث نمبر155 :
حدیث نمبر156 :
حدیث نمبر157 :
حدیث نمبر158 :
حدیث نمبر159 :
حدیث نمبر160 :
حدیث نمبر161 :
حدیث نمبر162 :
حدیث نمبر163 :
حدیث نمبر164 :
حدیث نمبر165 :
حدیث نمبر166 :
حدیث نمبر167 :
حدیث نمبر168 :
حدیث نمبر169 :
حدیث نمبر170 :
حدیث نمبر171 :
حدیث نمبر172 :
حدیث نمبر173 :
حدیث نمبر174 :
حدیث نمبر175 :
حدیث نمبر176 :
www.islamicurdubooks.com 700
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر177 :
حدیث نمبر178 :
حدیث نمبر179 :
حدیث نمبر180 :
حدیث نمبر181 :
حدیث نمبر182 :
حدیث نمبر183 :
حدیث نمبر184 :
حدیث نمبر185 :
حدیث نمبر186 :
حدیث نمبر187 :
حدیث نمبر188 :
حدیث نمبر189 :
حدیث نمبر190 :
حدیث نمبر191 :
حدیث نمبر192 :
حدیث نمبر193 :
حدیث نمبر194 :
حدیث نمبر195 :
حدیث نمبر196 :
حدیث نمبر197 :
حدیث نمبر198 :
حدیث نمبر199 :
حدیث نمبر200 :
حدیث نمبر201 :
حدیث نمبر202 :
حدیث نمبر203 :
حدیث نمبر204 :
حدیث نمبر205 :
حدیث نمبر206 :
حدیث نمبر207 :
حدیث نمبر208 :
حدیث نمبر209 :
حدیث نمبر210 :
حدیث نمبر211 :
حدیث نمبر212 :
حدیث نمبر213 :
حدیث نمبر214 :
حدیث نمبر215 :
حدیث نمبر216 :
حدیث نمبر217 :
حدیث نمبر218 :
حدیث نمبر219 :
حدیث نمبر220 :
حدیث نمبر221 :
www.islamicurdubooks.com 701
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر221 :
حدیث نمبر222 :
حدیث نمبر223 :
حدیث نمبر224 :
حدیث نمبر225 :
حدیث نمبر226 :
حدیث نمبر227 :
حدیث نمبر228 :
حدیث نمبر229 :
حدیث نمبر230 :
حدیث نمبر231 :
حدیث نمبر232 :
حدیث نمبر233 :
حدیث نمبر234 :
حدیث نمبر235 :
حدیث نمبر236 :
حدیث نمبر237 :
حدیث نمبر238 :
حدیث نمبر239 :
حدیث نمبر240 :
حدیث نمبر241 :
حدیث نمبر242 :
حدیث نمبر243 :
حدیث نمبر244 :
حدیث نمبر245 :
حدیث نمبر246 :
حدیث نمبر247 :
حدیث نمبر248 :
حدیث نمبر249 :
حدیث نمبر250 :
حدیث نمبر251 :
حدیث نمبر252 :
حدیث نمبر253 :
حدیث نمبر254 :
حدیث نمبر255 :
حدیث نمبر256 :
حدیث نمبر257 :
حدیث نمبر258 :
حدیث نمبر259 :
حدیث نمبر260 :
حدیث نمبر261 :
حدیث نمبر262 :
حدیث نمبر263 :
حدیث نمبر264 :
حدیث نمبر265 :
www.islamicurdubooks.com 702
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر266 :
حدیث نمبر267 :
حدیث نمبر268 :
حدیث نمبر269 :
حدیث نمبر270 :
حدیث نمبر271 :
حدیث نمبر272 :
حدیث نمبر273 :
حدیث نمبر274 :
حدیث نمبر275 :
حدیث نمبر276 :
حدیث نمبر277 :
حدیث نمبر278 :
حدیث نمبر279 :
حدیث نمبر280 :
حدیث نمبر281 :
حدیث نمبر282 :
حدیث نمبر283 :
حدیث نمبر284 :
حدیث نمبر285 :
حدیث نمبر286 :
حدیث نمبر287 :
حدیث نمبر288 :
حدیث نمبر289 :
حدیث نمبر290 :
حدیث نمبر291 :
حدیث نمبر292 :
حدیث نمبر293 :
حدیث نمبر294 :
حدیث نمبر295 :
حدیث نمبر296 :
حدیث نمبر297 :
حدیث نمبر298 :
حدیث نمبر299 :
حدیث نمبر300 :
حدیث نمبر301 :
حدیث نمبر302 :
حدیث نمبر303 :
حدیث نمبر304 :
حدیث نمبر305 :
حدیث نمبر306 :
حدیث نمبر307 :
حدیث نمبر308 :
حدیث نمبر309 :
حدیث نمبر310 :
www.islamicurdubooks.com 703
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر311 :
حدیث نمبر312 :
حدیث نمبر313 :
حدیث نمبر314 :
حدیث نمبر315 :
حدیث نمبر316 :
حدیث نمبر317 :
حدیث نمبر318 :
حدیث نمبر319 :
حدیث نمبر320 :
حدیث نمبر321 :
حدیث نمبر322 :
حدیث نمبر323 :
حدیث نمبر324 :
حدیث نمبر325 :
حدیث نمبر326 :
حدیث نمبر327 :
حدیث نمبر328 :
حدیث نمبر329 :
حدیث نمبر330 :
حدیث نمبر331 :
حدیث نمبر332 :
حدیث نمبر333 :
حدیث نمبر334 :
حدیث نمبر335 :
حدیث نمبر336 :
حدیث نمبر337 :
حدیث نمبر338 :
حدیث نمبر339 :
حدیث نمبر340 :
حدیث نمبر341 :
حدیث نمبر342 :
حدیث نمبر343 :
حدیث نمبر344 :
حدیث نمبر345 :
حدیث نمبر346 :
حدیث نمبر347 :
حدیث نمبر348 :
حدیث نمبر349 :
حدیث نمبر350 :
حدیث نمبر351 :
حدیث نمبر352 :
حدیث نمبر353 :
حدیث نمبر354 :
حدیث نمبر355 :
www.islamicurdubooks.com 704
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر356 :
حدیث نمبر357 :
حدیث نمبر358 :
حدیث نمبر359 :
حدیث نمبر360 :
حدیث نمبر361 :
حدیث نمبر362 :
حدیث نمبر363 :
حدیث نمبر364 :
حدیث نمبر365 :
حدیث نمبر366 :
حدیث نمبر367 :
حدیث نمبر368 :
حدیث نمبر369 :
حدیث نمبر370 :
حدیث نمبر371 :
حدیث نمبر372 :
حدیث نمبر373 :
حدیث نمبر374 :
حدیث نمبر375 :
حدیث نمبر376 :
حدیث نمبر377 :
حدیث نمبر378 :
حدیث نمبر379 :
حدیث نمبر380 :
حدیث نمبر381 :
حدیث نمبر382 :
حدیث نمبر383 :
حدیث نمبر384 :
حدیث نمبر385 :
حدیث نمبر386 :
حدیث نمبر387 :
حدیث نمبر388 :
حدیث نمبر389 :
حدیث نمبر390 :
حدیث نمبر391 :
حدیث نمبر392 :
حدیث نمبر393 :
حدیث نمبر394 :
حدیث نمبر395 :
حدیث نمبر396 :
حدیث نمبر397 :
حدیث نمبر398 :
حدیث نمبر399 :
حدیث نمبر400 :
www.islamicurdubooks.com 705
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر401 :
حدیث نمبر402 :
حدیث نمبر403 :
حدیث نمبر404 :
حدیث نمبر405 :
حدیث نمبر406 :
حدیث نمبر407 :
حدیث نمبر409 - 408 :
حدیث نمبر411 - 410 :
حدیث نمبر412 :
حدیث نمبر413 :
حدیث نمبر414 :
حدیث نمبر415 :
حدیث نمبر416 :
حدیث نمبر417 :
حدیث نمبر418 :
حدیث نمبر419 :
حدیث نمبر420 :
حدیث نمبر421 :
حدیث نمبر422 :
حدیث نمبر423 :
حدیث نمبر424 :
حدیث نمبر425 :
حدیث نمبر426 :
حدیث نمبر427 :
حدیث نمبر428 :
حدیث نمبر429 :
حدیث نمبر430 :
حدیث نمبر431 :
حدیث نمبر432 :
حدیث نمبر433 :
حدیث نمبر434 :
حدیث نمبر436 - 435 :
حدیث نمبر437 :
حدیث نمبر438 :
حدیث نمبر439 :
حدیث نمبر440 :
حدیث نمبر441 :
حدیث نمبر442 :
حدیث نمبر443 :
حدیث نمبر444 :
حدیث نمبر445 :
حدیث نمبر446 :
حدیث نمبر447 :
حدیث نمبر448 :
www.islamicurdubooks.com 706
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر449 :
حدیث نمبر450 :
حدیث نمبر451 :
حدیث نمبر452 :
حدیث نمبر453 :
حدیث نمبر454 :
حدیث نمبر455 :
حدیث نمبر456 :
حدیث نمبر457 :
حدیث نمبر458 :
حدیث نمبر459 :
حدیث نمبر460 :
حدیث نمبر461 :
حدیث نمبر462 :
حدیث نمبر463 :
حدیث نمبر464 :
حدیث نمبر465 :
حدیث نمبر466 :
حدیث نمبر467 :
حدیث نمبر468 :
حدیث نمبر469 :
حدیث نمبر470 :
حدیث نمبر471 :
حدیث نمبر472 :
حدیث نمبر473 :
حدیث نمبر474 :
حدیث نمبر475 :
حدیث نمبر476 :
حدیث نمبر477 :
حدیث نمبر479 - 478 :
حدیث نمبر480 :
حدیث نمبر481 :
حدیث نمبر482 :
حدیث نمبر483 :
حدیث نمبر484 :
حدیث نمبر485 :
حدیث نمبر486 :
حدیث نمبر487 :
حدیث نمبر488 :
حدیث نمبر489 :
حدیث نمبر490 :
حدیث نمبر491 :
حدیث نمبر492 :
حدیث نمبر493 :
حدیث نمبر494 :
www.islamicurdubooks.com 707
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر495 :
حدیث نمبر496 :
حدیث نمبر497 :
حدیث نمبر498 :
حدیث نمبر499 :
حدیث نمبر500 :
حدیث نمبر501 :
حدیث نمبر502 :
حدیث نمبر503 :
حدیث نمبر504 :
حدیث نمبر505 :
حدیث نمبر506 :
حدیث نمبر507 :
حدیث نمبر508 :
حدیث نمبر509 :
حدیث نمبر510 :
حدیث نمبر511 :
حدیث نمبر512 :
حدیث نمبر513 :
حدیث نمبر514 :
حدیث نمبر515 :
حدیث نمبر516 :
حدیث نمبر517 :
حدیث نمبر518 :
حدیث نمبر519 :
حدیث نمبر520 :
حدیث نمبر521 :
حدیث نمبر522 :
حدیث نمبر523 :
حدیث نمبر524 :
حدیث نمبر525 :
حدیث نمبر526 :
حدیث نمبر527 :
حدیث نمبر528 :
حدیث نمبر529 :
حدیث نمبر530 :
حدیث نمبر531 :
حدیث نمبر532 :
حدیث نمبر534 - 533 :
حدیث نمبر535 :
حدیث نمبر536 :
حدیث نمبر537 :
حدیث نمبر538 :
حدیث نمبر539 :
حدیث نمبر540 :
www.islamicurdubooks.com 708
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر541 :
حدیث نمبر542 :
حدیث نمبر543 :
حدیث نمبر544 :
حدیث نمبر545 :
حدیث نمبر546 :
حدیث نمبر547 :
حدیث نمبر548 :
حدیث نمبر549 :
حدیث نمبر550 :
حدیث نمبر551 :
حدیث نمبر552 :
حدیث نمبر553 :
حدیث نمبر554 :
حدیث نمبر555 :
حدیث نمبر556 :
حدیث نمبر557 :
حدیث نمبر558 :
حدیث نمبر559 :
حدیث نمبر560 :
حدیث نمبر561 :
حدیث نمبر562 :
حدیث نمبر563 :
حدیث نمبر564 :
حدیث نمبر565 :
حدیث نمبر566 :
حدیث نمبر567 :
حدیث نمبر568 :
حدیث نمبر569 :
حدیث نمبر570 :
حدیث نمبر571 :
حدیث نمبر572 :
حدیث نمبر573 :
حدیث نمبر574 :
حدیث نمبر575 :
حدیث نمبر576 :
حدیث نمبر577 :
حدیث نمبر578 :
حدیث نمبر579 :
حدیث نمبر580 :
حدیث نمبر581 :
حدیث نمبر582 :
حدیث نمبر583 :
حدیث نمبر584 :
حدیث نمبر585 :
www.islamicurdubooks.com 709
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر586 :
حدیث نمبر587 :
حدیث نمبر588 :
حدیث نمبر589 :
حدیث نمبر590 :
حدیث نمبر591 :
حدیث نمبر592 :
حدیث نمبر593 :
حدیث نمبر594 :
حدیث نمبر595 :
حدیث نمبر596 :
حدیث نمبر597 :
حدیث نمبر598 :
حدیث نمبر599 :
حدیث نمبر600 :
حدیث نمبر601 :
حدیث نمبر602 :
حدیث نمبر603 :
حدیث نمبر604 :
حدیث نمبر605 :
حدیث نمبر606 :
حدیث نمبر607 :
حدیث نمبر608 :
حدیث نمبر609 :
حدیث نمبر610 :
حدیث نمبر611 :
حدیث نمبر612 :
حدیث نمبر613 :
حدیث نمبر614 :
حدیث نمبر615 :
حدیث نمبر616 :
حدیث نمبر617 :
حدیث نمبر618 :
حدیث نمبر619 :
حدیث نمبر620 :
حدیث نمبر621 :
حدیث نمبر622 :
حدیث نمبر623 :
حدیث نمبر624 :
حدیث نمبر625 :
حدیث نمبر626 :
حدیث نمبر627 :
حدیث نمبر628 :
حدیث نمبر629 :
حدیث نمبر630 :
www.islamicurdubooks.com 710
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر631 :
حدیث نمبر632 :
حدیث نمبر633 :
حدیث نمبر634 :
حدیث نمبر635 :
حدیث نمبر636 :
حدیث نمبر637 :
حدیث نمبر638 :
حدیث نمبر639 :
حدیث نمبر640 :
حدیث نمبر641 :
حدیث نمبر642 :
حدیث نمبر643 :
حدیث نمبر644 :
حدیث نمبر645 :
حدیث نمبر646 :
حدیث نمبر647 :
حدیث نمبر648 :
حدیث نمبر649 :
حدیث نمبر650 :
حدیث نمبر651 :
حدیث نمبر652 :
حدیث نمبر653 :
حدیث نمبر654 :
حدیث نمبر655 :
حدیث نمبر656 :
حدیث نمبر657 :
حدیث نمبر658 :
حدیث نمبر659 :
حدیث نمبر660 :
حدیث نمبر661 :
حدیث نمبر662 :
حدیث نمبر663 :
حدیث نمبر664 :
حدیث نمبر665 :
حدیث نمبر666 :
حدیث نمبر667 :
حدیث نمبر668 :
حدیث نمبر669 :
حدیث نمبر670 :
حدیث نمبر671 :
حدیث نمبر672 :
حدیث نمبر673 :
حدیث نمبر674 :
حدیث نمبر675 :
www.islamicurdubooks.com 711
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر676 :
حدیث نمبر677 :
حدیث نمبر678 :
حدیث نمبر679 :
حدیث نمبر680 :
حدیث نمبر681 :
حدیث نمبر682 :
حدیث نمبر683 :
حدیث نمبر684 :
حدیث نمبر685 :
حدیث نمبر686 :
حدیث نمبر687 :
حدیث نمبر688 :
حدیث نمبر689 :
حدیث نمبر690 :
حدیث نمبر691 :
حدیث نمبر692 :
حدیث نمبر693 :
حدیث نمبر694 :
حدیث نمبر695 :
حدیث نمبر696 :
حدیث نمبر697 :
حدیث نمبر698 :
حدیث نمبر699 :
حدیث نمبر700 :
حدیث نمبر701 :
حدیث نمبر702 :
حدیث نمبر703 :
حدیث نمبر704 :
حدیث نمبر705 :
حدیث نمبر706 :
حدیث نمبر707 :
حدیث نمبر708 :
حدیث نمبر709 :
حدیث نمبر710 :
حدیث نمبر711 :
حدیث نمبر712 :
حدیث نمبر713 :
حدیث نمبر714 :
حدیث نمبر715 :
حدیث نمبر716 :
حدیث نمبر717 :
حدیث نمبر718 :
حدیث نمبر719 :
حدیث نمبر720 :
www.islamicurdubooks.com 712
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر721 :
حدیث نمبر722 :
حدیث نمبر723 :
حدیث نمبر724 :
حدیث نمبر725 :
حدیث نمبر726 :
حدیث نمبر727 :
حدیث نمبر728 :
حدیث نمبر729 :
حدیث نمبر730 :
حدیث نمبر731 :
حدیث نمبر732 :
حدیث نمبر733 :
حدیث نمبر734 :
حدیث نمبر735 :
حدیث نمبر736 :
حدیث نمبر737 :
حدیث نمبر738 :
حدیث نمبر739 :
حدیث نمبر740 :
حدیث نمبر741 :
حدیث نمبر742 :
حدیث نمبر743 :
حدیث نمبر744 :
حدیث نمبر745 :
حدیث نمبر746 :
حدیث نمبر747 :
حدیث نمبر748 :
حدیث نمبر749 :
حدیث نمبر750 :
حدیث نمبر751 :
حدیث نمبر752 :
حدیث نمبر753 :
حدیث نمبر754 :
حدیث نمبر755 :
حدیث نمبر756 :
حدیث نمبر757 :
حدیث نمبر758 :
حدیث نمبر759 :
حدیث نمبر760 :
حدیث نمبر761 :
حدیث نمبر762 :
حدیث نمبر763 :
حدیث نمبر764 :
حدیث نمبر765 :
www.islamicurdubooks.com 713
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر766 :
حدیث نمبر767 :
حدیث نمبر768 :
حدیث نمبر769 :
حدیث نمبر770 :
حدیث نمبر771 :
حدیث نمبر772 :
حدیث نمبر773 :
حدیث نمبر774 :
حدیث نمبر775 :
حدیث نمبر776 :
حدیث نمبر777 :
حدیث نمبر778 :
حدیث نمبر779 :
حدیث نمبر780 :
حدیث نمبر781 :
حدیث نمبر782 :
حدیث نمبر783 :
حدیث نمبر784 :
حدیث نمبر785 :
حدیث نمبر786 :
حدیث نمبر787 :
حدیث نمبر788 :
حدیث نمبر789 :
حدیث نمبر790 :
حدیث نمبر791 :
حدیث نمبر792 :
حدیث نمبر793 :
حدیث نمبر794 :
حدیث نمبر795 :
حدیث نمبر796 :
حدیث نمبر797 :
حدیث نمبر798 :
حدیث نمبر799 :
حدیث نمبر800 :
حدیث نمبر801 :
حدیث نمبر802 :
حدیث نمبر803 :
حدیث نمبر804 :
حدیث نمبر805 :
حدیث نمبر806 :
حدیث نمبر807 :
حدیث نمبر808 :
حدیث نمبر809 :
حدیث نمبر810 :
www.islamicurdubooks.com 714
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر811 :
حدیث نمبر812 :
حدیث نمبر813 :
حدیث نمبر814 :
حدیث نمبر815 :
حدیث نمبر816 :
حدیث نمبر817 :
حدیث نمبر818 :
حدیث نمبر819 :
حدیث نمبر820 :
حدیث نمبر821 :
حدیث نمبر822 :
حدیث نمبر823 :
حدیث نمبر824 :
حدیث نمبر825 :
حدیث نمبر826 :
حدیث نمبر827 :
حدیث نمبر828 :
حدیث نمبر829 :
حدیث نمبر830 :
حدیث نمبر831 :
حدیث نمبر832 :
حدیث نمبر833 :
حدیث نمبر834 :
حدیث نمبر835 :
حدیث نمبر836 :
حدیث نمبر837 :
حدیث نمبر838 :
حدیث نمبر839 :
حدیث نمبر840 :
حدیث نمبر841 :
حدیث نمبر842 :
حدیث نمبر843 :
حدیث نمبر844 :
حدیث نمبر845 :
حدیث نمبر846 :
حدیث نمبر847 :
حدیث نمبر848 :
حدیث نمبر849 :
حدیث نمبر850 :
حدیث نمبر851 :
حدیث نمبر852 :
حدیث نمبر853 :
حدیث نمبر854 :
حدیث نمبر855 :
www.islamicurdubooks.com 715
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر856 :
حدیث نمبر857 :
حدیث نمبر858 :
حدیث نمبر859 :
حدیث نمبر860 :
حدیث نمبر861 :
حدیث نمبر862 :
حدیث نمبر863 :
حدیث نمبر864 :
حدیث نمبر865 :
حدیث نمبر866 :
حدیث نمبر867 :
حدیث نمبر868 :
حدیث نمبر869 :
حدیث نمبر870 :
حدیث نمبر871 :
حدیث نمبر872 :
حدیث نمبر873 :
حدیث نمبر874 :
حدیث نمبر875 :
حدیث نمبر876 :
حدیث نمبر877 :
حدیث نمبر878 :
حدیث نمبر879 :
حدیث نمبر880 :
حدیث نمبر881 :
حدیث نمبر882 :
حدیث نمبر883 :
حدیث نمبر884 :
حدیث نمبر885 :
حدیث نمبر886 :
حدیث نمبر887 :
حدیث نمبر888 :
حدیث نمبر889 :
حدیث نمبر890 :
حدیث نمبر891 :
حدیث نمبر892 :
حدیث نمبر893 :
حدیث نمبر894 :
حدیث نمبر895 :
حدیث نمبر896 :
حدیث نمبر897 :
حدیث نمبر898 :
حدیث نمبر899 :
حدیث نمبر900 :
www.islamicurdubooks.com 716
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
حدیث نمبر901 :
حدیث نمبر902 :
حدیث نمبر903 :
حدیث نمبر904 :
حدیث نمبر905 :
حدیث نمبر906 :
حدیث نمبر907 :
حدیث نمبر908 :
حدیث نمبر909 :
حدیث نمبر910 :
حدیث نمبر911 :
حدیث نمبر912 :
حدیث نمبر913 :
حدیث نمبر914 :
حدیث نمبر915 :
حدیث نمبر916 :
حدیث نمبر917 :
حدیث نمبر918 :
حدیث نمبر919 :
حدیث نمبر920 :
حدیث نمبر921 :
حدیث نمبر922 :
حدیث نمبر923 :
حدیث نمبر924 :
حدیث نمبر925 :
حدیث نمبر926 :
حدیث نمبر927 :
حدیث نمبر928 :
حدیث نمبر929 :
حدیث نمبر930 :
حدیث نمبر931 :
حدیث نمبر932 :
حدیث نمبر933 :
حدیث نمبر934 :
حدیث نمبر935 :
حدیث نمبر936 :
حدیث نمبر937 :
حدیث نمبر938 :
حدیث نمبر939 :
حدیث نمبر940 :
حدیث نمبر941 :
www.islamicurdubooks.com 717
کتاب وحی کے بیان میں صحیح بخاری جلد1
www.islamicurdubooks.com 718