ِ عالم اسالم کی عظیم دینی درس گاہ اور اسالمک یونیورسٹی جامعہ اشرفیہ الہور میں ِ اشرفی مدظلھم (صدر مجلس صیانۃ المسلمین پاکستان) کی سرپرستی اور ناظم ٰ اعلی ح کی ساالنہ تقریب تکمیل کتب دورہ حدیث منعقد ہوئی۔ اس مثالی نورانی و روحانی پروقار پروگرام میں ملک کے طول و عرض سے متالشیا ِن علم و ہدایت شریک اور شامل ہوئے۔ جن میں عوام و خواص ،علماء و مشائخ ،طلباء و عظماء کا ایک جم غفیر تھا ،جس میں اپنا آٹھ سالہ تعلیمی سفر مکمل کرنے فضالء اکابر جامعہ کے متعلقین ،محبین اور متوسلین بھی۔ ِ کرام کے عزیز و اقارب بھی تھے اور جامعہ و جامعہ کی پر شکوہ وسیع و عریض مسجد الحسن کھچا کھچ بھری ہوئی تھی ،نہایت روح پرور و ایمان افروز مناظر تھے ،جدھر نور ایمان کی شعاعیں بلند ہورہی تھی ،اسٹیج پر جامعہ کے اساتذۂ حدیث جلوہ گر تھے جن کے نورانی چہروں کی زیارت نگاہ اٹھتی ِ بقدر استطاعت استفادہ کررہا تھا ،ان کے بالکل سامنے ایک ہی طرح کے خوب صورت سفید منقش جبے ِ سے ہر آنے جانے واال ب علم کیپہنے وہ طلبا ِء حدیث تشریف فرما تھے جنہیں اب فضالء و علماء کے لقب و ملقب کیا جائے گا اور اب وہ رسمی طور طال ِ صف سے نکل کر عالم اور موالنا کی صف میں کھڑے ہوجائیں گے ۔ ان بندگا ِن خدا و خوش بختا ِن قوم نے آٹھ یا دس قبل جب اس میدان میں قدم رکھا تھا تو سفر طویل ،کٹھن راہ اور مسافت qبعید معلوم ہوتی تھی حاالت و حوادث کے تھپیڑوں ،دنوں کے ہیر پھیر، ب عصر کے زد و کود اور انفرادی و اجتماعی شدائد و مصاعب ،دشوار گزار گھاٹیوں سے گزرتے ہوئے آج یہ شاہرا ِہ علم کے انقال ِ مسافران اپنی منزل کو آن پہنچے ہیں ،اس موقع پر ان کی اور ان کے والدین و اساتذہ کی مسرت و بہجت دیدنی ہے۔ جامعہ اشرفیہ الہور کی اس مثالی تقریب کی انفرادیت یہ ہے کہ یہاں اس ساالنہ تقریب میں صرف صحیح بخاری کی تکمیل نہیں ب تسعہ (صحیح ہوتی بلکہ درس نظامی کے آخری سال درجہ عالمیہ (دورہ حدیث شریف) میں پڑھائی جانے والی حدیث کی کت ِ بخاری ،صحیح مسلم ،سنن ابی داؤد ،جامع ترمذی ،سنن نسائی ،سنن ابن ماجہ ،مؤطا امام مالک ،مؤطا امام محمد اور شرح معانی طریق کار یہ ہوتا ہے کہ سال بھر جس استاذ گرامی قدر نے جو کتاب پڑھائی ِ اآلثار طحاوی شریف ) کی تکمیل ہوتی ہے ،جس کا ہوتی ہے وہ اس مبارک مجلس و محفل میں اپنی کتاب کا آخری درس ارشاد فرماتا ہے جس میں وہ نہایت پرمغز جامع و مانع درس ارشاد فرماتے ہیں جس سے عوام و خواص مستفید و مستفیض ہوتے ہیں