Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 3

‫رائے احمد خاں کھرل‬

‫رائے احمد خاں کھرل (‪1776‬ء‪1857-‬ء) ‪1857‬ء کی جنگ آزادی کے دوران میں نیلی بار کے عالقے میں مقامی قبیلوں کی‬
‫برطانوی راج کے خالف بغاوت (گوگیرہ بغاوت) کے رہنما اور ساالر تھے۔ [‪ 21 ]1‬ستمبر کو انگریزوں اور سکھوں کے فوجی‬
‫دستوں نے گشکوریاں کے قریب 'نورے دی ڈل' کے مقام پر دوراِن نماز احمد خان پر حملہ کر دیا۔ احمد خان اور اس کے‬
‫ساتھی بڑی بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہو گئے ۔‬

‫رائے احمد خاں کھرل‬

‫معلومات شخصیت‬

‫سنہ ‪1805‬‬ ‫پیدائش‬


‫ساندل بار‬

‫سنہ ‪ 52–51( 1857‬سال)‪ ‬‬ ‫تاریخ وفات‬

‫درستی (‪https://ur.wikipedia.org/w/index.php?title=%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92_%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%A‬‬
‫‪ -‬ترمیم (‪https://ur.wikipedia.org/w/index.php?ti‬‬ ‫‪)E%D8%A7%DA%BA_%DA%A9%DA%BE%D8%B1%D9%84&action=edit&section=0‬‬
‫‪tle=%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92_%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF_%D8%AE%D8%A7%DA%BA_%DA%A9%DA%BE%D8%B‬‬
‫‪)1%D9%84&veaction=edit‬‬

‫تاریخ دان لکھتے ہیں کہ اگر راوی کی روایت کو کسی کھرل پر فخر ہے تو وہ رائے احمد خان کھرل ہے جس نے برصغیر پر‬
‫قابض انگریز سامراج کی باالدستی کو کبھی تسلیم نہیں کیا تھا اور باآلخر ان کے خالف لڑتے لڑتے اپنی جان تک دے ڈالی۔‬

‫رائے احمد خاں کھرل کا تعلق گاؤں جھامرہ جو اب ضلع فیصل آباد میں واقع ہے سے تھا وہ یہاں ‪1803‬ء میں پیدا ہوئے۔‬
‫انگریز دشمنی ان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ ‪1857‬ء کی جنگ آزادی کے دوران میں جب دلی میں قتل و غارت کی‬
‫گئی اور انگریزوں نے اس بغاوت کو کسی حد تک دبا دیا‪ ،‬تو یہ آگ پنجاب میں بھڑک ُا ٹھی۔ جگہ جگہ بغاوت کے آثار‬
‫دکھائی دینے لگے۔ اس وقت برکلے ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر تھا۔ اس نے کھرلوں اور فتیانوں کو اس وسیع پیمانے پر پکڑ پکڑ‬
‫کر جیلوں میں بند کر دیا کہ گوگیرہ ایک بہت بڑ ی جیل میں بدل گیا۔ ادھر برکلے یہ کارروائی کر رہاتھا ‪،‬تو دوسری طرف‬
‫احمد خان کھرل نے راوی پار جھامرہ رکھ میں بسنے والی برادریوں کو اکٹھا کر کے انگریزوں پر ٹوٹ پڑنے کے لیے تیار کر‬
‫لیا چنانچہ تمام مقامی سرداروں کی قیادت کرتے ہوئے رائے احمد خاں کا گھوڑ سوار دستہ رات کی تاریکی میں گوگیرہ‬
‫جیل پر حملہ آور ہوا اور تمام قیدیوں کو چھڑالے گیا۔ احمد خان اور اس کے ساتھیوں کے عالوہ خود قیدی بھی بڑی بے‬
‫جگری سے لڑے۔ اس لڑائی میں پونے چار سو انگریز سپاہی مارے گئے۔ اس واقعہ سے ا نگریز انتظامیہ میں خوف و ہراس‬
‫پھیل گیا۔ رائے احمد خان گوگیرہ جیل پر حملہ کے بعد اپنے ساتھیوں سمیت آس پاس کے جنگلوں میں جا چھپا۔ برکلے نے‬
‫انتقامی کارروائی کرتے ہوئے احمد خان کے قریبی رشتہ داروں ‪ ،‬عزیزوں اور بہو بیٹیوں کو حراست میں لے لیا اور پیغام‬
‫بھیجاکہ وہ اپنے آپ کو گرفتاری کے لیے پیش کر دے ‪،‬ورنہ اس کے گھر والوں کو گولی مار دی جائے گی۔ اس پر رائے احمد‬
‫خان کھرل پہلی مرتبہ گرفتار ہوا‪ ،‬مگر فتیانہ ‪ ،‬جاٹوں اور وٹوئوں کی بڑھتی ہوئی مزاحمتی کارروائیوں کے پیش نظر احمد‬
‫خان کو چھوڑ دیا گیا البتہ اس کی نقل و حرکت کو گوگیرہ بنگلہ کے عالقے تک محدود کر دیا گیا۔ اس دوران میں رائے‬
‫احمد خان نے خفیہ طریقے سے بیک وقت حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی‪ ،‬مگر افسوس کہ کمالیہ کا کھرل سردار سرفراز‬
‫اور عالقے کا سکھ سردار نیہان سنگھ بیدی دونوں غداری کر گئے اور اس سارے منصوبے سے ڈپٹی کمشنر کو اطالع کر دی۔‬
‫دراصل سردار سرفراز کی رائے احمد خان کھرل سے خاندانی دشمن تھی۔ اس ُم خبری پر برکلے نے چاروں طرف اپنے قاصد‬
‫دوڑائے۔ برکلے خود گھڑ سوار پولیس کی ایک پلٹن لے کر تیزی کے ساتھ راوی کے طرف بڑھا تاکہ رائے احمد خان کھرل کو‬
‫راستے میں ہی روکا جاسکے۔ اس دوران میں حفاظتی تدابیر کے طور پر گوگیرہ سے سرکاری خزانہ‪ ،‬ریکارڈ اور سٹور‬
‫تحصیل کی عمارت میں منتقل کر دیے گئے اور گوگیرہ میں انگریز فوجیوں نے مورچہ بندیاں کر لیں۔ کرنل پلٹین خود الہور‬
‫سے اپنی رجمنٹ یہاں لے آیا۔ اس کے ہمراہ توپیں بھی تھیں۔ رائے احمد خاں کھرل کی شہادت کے بعد جب برکلے اپنی فتح‬
‫یاب فوج کے ساتھ خوشی خوشی جنگل عبور کر کے گوگیرہ چھاؤنی کی طرف جا رہا تھا کہ احمد خاں کے ساتھی مراد‬
‫فتیانہ نے صرف تیس ساتھیوں کے ہمراہ اس کا تعاقب کیا اور کوڑے شاہ کے قریب راوی کے بیٹ میں چھاپہ مار کارروائی‬
‫کرتے ہوئے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے۔ برکلے کی تدفین بنگلہ گوگیرہ میں ہوئی ‪،‬جو ُا ن دنوں ضلعی ہیڈکوارٹر تھا۔ آج اس‬
‫قبر کے کوئی آثار نہیں ملتے۔‬

‫انگریزوں کا پنجاب پر قبضہ‬

‫نیا ضلع بننے کے بعد کے واقعات‬

‫رائے احمد خاں کھرل‬

‫جنگ‬

‫یادگار‬
‫مذید پڑھیے‬

‫حوالہ جات‬

‫بیرونی روابط‬

‫اخذ کردہ از «?‪https://ur.wikipedia.org/w/index.php‬‬


‫‪&oldid=5190686‬رائے_احمد_خاں_کھرل=‪»title‬‬

‫آخری ترمیم ‪ 18‬دن قبل بدست ‪InternetArchiveBot‬‬

You might also like