Untitled

You might also like

Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 3

‫حدیث نمبر ‪1‬‬

‫ارهُ ْم ِلنِ َ‬
‫سائِ ِه ْم ‪-‬‬ ‫ارهُ ْم ِخ َي ُ‬ ‫أَ ْك َم ُل ْال ُمؤْ ِمنِينَ ِإي َمانًا أَ ْح َ‬
‫سنُ ُه ْم ُخلُقًا ‪َ ،‬و ِخ َي ُ‬
‫ترجمہ‪ :‬مومنوں ميں سے کامل ترين ايمان واال وہ ہے جو اپنے اخالق ميں بہترين ہے‪ ،‬اور ان‬
‫ميں سب سے بہتر وہ ہيں جو اپنی بيويوں کے ليے بہتر ہيں۔‬

‫معانی‬ ‫الفاظ‬ ‫معانی‬ ‫الفاظ‬


‫اخالق‬ ‫ُخلُقًا‬ ‫کامل ترين‬ ‫أَ ْك َم ُل‬
‫ان ميں سب سے‬ ‫ارهُ ْم‬
‫ان ميں سے بہترين ِخيَ ُ‬ ‫سنُ ُه ْم‬‫أَ ْح َ‬
‫بہتر‬

‫اپنی بيويوں کے‬ ‫سائِ ِه ْم‬


‫ِلنِ َ‬
‫لئے‬

‫تشریح ‪:‬‬
‫اس حديث مبارکہ ميں رسول اکرم ﷺ نے اخالق حسنہ کی اہميت و فضيلت بيان‬
‫فرمائی ہے۔ اخالق جمع ہے خلق کی جس کے معنی پختہ عادت کے ہيں اخالق کی دو قسميں‬
‫ہيں ۔ اخالق حسنہ اور اخالق رزيلہ (برے اخالق) ۔ اخالق حسنہ مسلمانوں کے ان اعلی‬
‫اوصاف اور رويوں کو کہا جا تا ہے جو مخلوق خدا کے ليے مفيد اور اسالم کی تعليمات کے‬
‫مطابق ہوں ۔ برے اخالق ان برےاوصاف اور رويوں کو کہا جا تا ہے جومخلوق خدا کے‬
‫ليے مضر اور اسالمی شريعت کے اصولوں کے برعکس ہوں ۔ اخالق انسان کی شخصيت‬
‫کے ظاہر اور باطن کو واضح کرتا ہے۔ حسن خلق ہی وہ ہتهيار ہے جس سے بڑے سے بڑے‬
‫دشمن کو زير کيا جاسکتا ہے ۔ حضور اکرم ﷺنے اس ہتهيار سے اپنے بڑے بڑے دشمنوں کو‬
‫زير کيا۔ا سالم نے اخالق حسنہ کو بڑی اہميت اور فضيلت دی ہے۔‬

‫حضور ﷺ نے فرمايا کہ‪:‬‬


‫”مومن کے ميزان عمل ميں قيامت کے دن جو سب سے زيادہ وزنی چيز ہوگی وہ اس کے‬
‫اخالق حسنہ ہوں گے"‬

‫گهريلو زندگی ميں عورتوں سے حسن سلوک کا درس گهر اور خاندان کے ماحول کو‬
‫ناصرف خوشگوار بناتا ہے بلکہ زندگی کے تمام معامالت ميں بہترين نتائج حاصل ہوتے ہيں‬
‫اس سلسلے ميں آپ کی خاندانی زندگی ہمارے ليے بہترين مثال ہے‬
‫آپ ﷺ کے فرمان کے مطابق عمدہ اخالق والے وہ لوگ ہيں جو اپنی بيويوں کے‬
‫حق ميں بہترين ہيں‬

‫اسی طرح حضرت عائشہ رضی ہللا عنہا بيان کرتی ہيں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمايا‪:‬‬
‫"تم ميں سے سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہل (بيوی بچوں) سے سب سے بہتر سلوک‬
‫کرنے واال ہے اور ميں تم سب سے زيادہ اپنے اہل سے اچها سلوک کرتا ہوں۔"‬
‫داود(‬
‫(ابو ٔ‬

‫عملی زندگی سے تعلق‪:‬‬


‫اخالق انسان کی شخصيت کے ظاہر اور باطن کو واضح کرتا ہےلہذا اس حديث مبارکہ کا‬
‫ہماری عملی زندگی سے يہ تعلق ہے کہ ہم اپنے اخالق کو بہتر سے بہتر بنأين اور اپنے روز‬
‫مرہ کے معامالت مين ايمانداری اور ديانتداری کا خيال رکهيں جس سے نہ صرف ہم بہترين‬
‫اسالمی معاشرہ قائم کرسکتے ہيں بلکہ آخرت ميں کاميابی حاصل کرسکتے ہيں‪.‬‬
‫گهري لو زندگی ميں عورتوں سے حسن سلوک گهر اور خاندان کو خوشگوار بناتا ہے لہذا‬
‫ميں بہتر نتاءج‬ ‫مردونکا اپنی بيويوں سے حسن سلوک سےزندگی کےتمام معامالت‬
‫حاصل ہوسکتے ہيں۔‬

‫مختصر سواالت‬ ‫حدیث‪:‬‬


‫س ‪ِ -1‬إ َّن أَ ْك َم َل ْال ُمؤْ ِمنِينَ ِإ ْي َمانَا احسنهم خلقا " کا ترجمہ تحرير کريں‬
‫۔ ترجمہ‪" :‬يقينا مومنوں ميں سے کامل ترين ايمان واال وہ ہے جو ان ميں اخالق کے لحاظ سے‬
‫اچها ہے۔"‬
‫س‪2‬۔ حديث شريف ميں کامل ترين ايمان واال کے قرار ديا گيا ہے؟‬
‫ج‪ :‬نبی صلى ہللا عليه وسلم نے کامل ترين ايمان واال اس شخص کو قرار ديا ہے جو اخالق‬
‫کے لحاظ سے سب سے اچها ہے۔‬
‫س‪ -3‬ايمان کی تکميل کا پيمانہ کے قرار ديا گيا ہے؟‬
‫نبی صلى ہللا عليه وسلم نے حسن اخالق کو ايمان کی تکميل کا پيمانہ قرارديا ہے‬
‫ج۔‬

‫س‪ - 4‬حضور اکرم ﷺ نے عمدہ اخالق واال کسے قرار ديا ہے؟‬
‫حضور اکرم ﷺ نے عمدہ اخالق واال اسے قرار ديا ہے جو اپنی بيويوں کے ليے بہتر ہوں‪-‬‬
‫ج‪-‬‬

You might also like