Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 2

‫ہوائی جہاز کے بلیک باکس سے وابستہ دلچسپ حقائق‬

‫اکثر آپ کے ذہن میں بھی یہ سوال آیا ہوگا۔ کہ جب ہوائی جہاز گرتا ہے تو جہاز اکثر مکمل طور پر‬
‫تباہ ہوجاتا ہے لیکن بلیک باکس صیحح سالمت بچ جاتا ہے۔ جس سے جہاز کے گرنے کی وجوہات‬
‫معلوم کی جاتی ہیں۔‬

‫آخر یہ بلیک باکس کس چیز کا بنا ہوتا ہے کہ اس پر آگ بھی اثر نہیں کرتی۔ تو لیجیئے جناب آج اپنے‬
‫ورثہ پیج کے دوستوں کو اس کے متعلق کچھ دلچسپ معلومات دوبارہ دیتے ہیں۔‬

‫دلچسپ بات یہ ہے کہ جس آلے کوبلیک باکس کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا رنگ کاال نہیں ہوتا۔بلکہ اس کا‬
‫رنگ عموما ً نارنجی یا الل ہوتا ہے۔ یہ باکس تین تہوں پر مشتمل ہوتاہے۔ بیرونی تہہ مضبوط سٹیل یا‬
‫ٹائی ٹینیٹم دھات کی بنی ہوتی ہے‪ ،‬دوسری تہہ ایک انسولیشن خانے کی صورت میں ہوتی ہے جبکہ‬
‫تیسری تہہ باکس کو شدید آگ اور حرارت سے محفوظ رکھنے میں کام آتی ہے۔ یہ تین تہیں فالئٹ ڈیٹا‬
‫ریکارڈ اور کاک پٹ وائس ریکارڈ کو تباہ ہونے سے بچا لیتی ہیں۔‬

‫یہ باکس کسی بھی طیارے کے حادثے کے بعد انتہائی اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔ اس میں دوران پرواز‬
‫اہم تکنیکی معلومات اور کاک پیٹ میں ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ موجود ہوتا ہے جوحادثے کی‬
‫صورت میں تفتیش کے دوران معاون ثابت ہوتا ہے۔باکس میں ریکارڈ شدہ آوازوں سے معلوم ہو جاتا‬
‫ہے کہ حادثے کے وقت طیارے کے عملے نے آپس میں یا کنٹرول ٹاور سے کیا گفتگو کی تھی۔‬
‫اب اس کی کچھ تاریخ پر نظر ڈالتےہیں۔‬

‫ہوابازی کے تحقیق دان" ڈیوڈ وارن" نے ‪ 1953‬میں پہلے کمرشل جیٹ طیارے کے گر کر تباہ ہونے‬
‫کی تفتیش کے دوران ایک ایسے آلے کی ضرورت محسوس کی جس سے حادثے کی وجوہات‬
‫کےتعین میں مدد مل سکے۔ ان کا خیال تھا کہ اگر طیارے میں ایک ایسا آلہ موجود ہو جو دوران‬
‫پرواز اہم معلومات اور کاک پیٹ میں ہونے والی گفتگو ریکارڈ کر رہا ہو تو حادثے کی صورت میں‬
‫تفتیش میں مدد مل سکتی ہے۔ وارن نے ‪ 1956‬میں بلیک باکس کا پہال نمونہ تیار کیا جو چار گھنٹے‬
‫کی ریکارڈنگ کر سکتا تھا۔ابتدا میں ان کی ایجاد کو پزیرائی نہ مل سکی لیکن دس سال بعد آسٹریلیا‬
‫نے ان کے آلے کو مسافر طیاروں کے لیے الزمی قراردیا جس کے بعد یہ باکس دنیا بھر کے مسافر‬
‫طیاروں میں نصب کیے جا نے لگے۔‬

‫کے حفاظتی ‪ Survival Memory Units‬بلیک باکس کے کریش سروائی ویل میموری یونٹس‬
‫انتظامات کو آزمانے کےلئے اسے مختلف آزمائشوں سے گزارا جاتا ہے۔مثالً اسے ‪ 1100‬ڈگری‬
‫سیلسیسں درجہ حرارت والی آگ میں ایک گھنٹے تک رکھنےکے عالوہ ‪30‬یوم کےلئے سمندر کے‬
‫نمکین پانی میں ‪ 4270‬میٹر کی گہرائی تک رکھ کر یہ دیکھا جاتا ہے کہ اتنی گہرائی میں اس سے‬
‫نکلنے والے سگنل سطح تک پہنچتے ہیں یا نہیں۔ بلیک باکس کو محفوظ رکھنے کےلئے طیارے کے‬
‫پچھلے حصہ میں نصب کیا جاتا ہے کیونکہ حادثے کی صورت میں طیارے کے سامنے کا حصہ‬
‫زمین یا پانی سے پہلے ٹکراتا ہے۔‬

You might also like