Professional Documents
Culture Documents
احمد فراز
احمد فراز
احمد فراز
احمد فراز کا شمار عہد حاضر کے حدید شعراء میں ہویا ہے ۔ ان کی شاعری میں ف یض احمد ف یض کا اثر نظر آیا ہے ک یویکہ
نوجوانی میں ف یض ان کے پسندیدہ شاعر تھے۔ فراز کے کالم کی سب سے ثڑی جونی شادہ ،دل میں اثر حانے واال اور جونکا
د ینے واال ایداز ہے۔ فراز تھی ف یض احمد ف یض کی طرح جق گونی اور ظلم و جبر کے حالف آواز یلند کرنے میں اینی منال
آپ تھے۔ اسی لنے انہیں تھی اس جرم کی یاداش میں فند و یند کی صعویتیں ثرداست کریا ثڑیں ۔
انقالنی اور ثرقی پسند سوچ کے شاتھ شاتھ فراز کی عزل رواینی موضوعات سے ماال مال ہے ۔ وہ ایتہانی مشکل
مضامین اور حذیات و خناالت کو اشعار میں ڈھا لنے کا ملکہ رکھنے ہیں ۔ نہی وجہ ہے کہ ان کی عزلیں اردو شاعری سے
دلچسنی رکھنے والوں کے دل کی دھڑکن ین گتیں ۔احمد فراز کو بحتث یت شاعر اینی زیدگی میں نے یناہ شہرت ملی ۔ ان کی
رومانی شاعری نوجوانوں میں نے حد مق یول ہونی ۔ ان کے کالم میں وہ تمام حذیات ،ک یقنات اور اصظراب موجود ہیں جو
محثیوں کے شفر ثر روانہ ہونے والے سوحا اور مچسوس کنا کرنے ہیں ۔ ان کی شاعری میں مح یوب کا غم تھی نظر آیا ہے
اور زمانے کا غم تھی۔
م
احمد فراز کی سب سے ثڑی جونی ان کا دلکش ایداز یناں ہے۔ وہ زیان و ینان ثر کمل ع یور رکھنے ہیں ۔ ان کی
شاعری میں شادگی ،روانی ،دلکشی اور شالست تمایاں طور ثر موجود ہے ۔ فراز کے اشعار ثڑھنے ہی دل میں اثر حانے ہیں۔
درج ذیل شعر میں شاعر کس شادگی اور جونصورنی سے مح یوب سے حدانی کا ذکر کررہا ہے
ان کے اس شعر میں شادگی مالحظہ ہو ،شاعر نے کثنے غمدہ ایداز میں جود
کو قصوروار پسلبم کنا ہے۔
احمد فراز کی شاعری دل کو حھو لثنے والی شاعری ہے۔ ان کے اشعار میں روزمرہ زیدگی میں پیش آنے والے
رو ینے واضح طور ثر نظر آنے ہیں ۔ جب ا ینے فرینی رسنے دار اور دوست ہی یدظن ہو حاپیں نو اپسان کے یاس اس کے سوا
کنا حارہ رہ حایا ہے کہ وہ جود کو قصوروار پسلبم کر لے۔ فراز کے کالم میں گقنگو کی سی روانی اور شالست یانی حانی ہے
۔ان کا درج ذیل شعر شہل ممثیع کی غمدہ منال ہے
مح یوب کی حدانی اور موت کا کس جونصورنی سے شاعر نے رسنہ قاتم کنا ہے ۔ مح یوب کی حدانی اور موت کو الزم
و ملزوم شمجھا حایا ہے ۔ جب اپسان ا ینے حان سے ینارے شخص سے دور ہو حانے نو اس کا جثنا اور مریا ثراثر ہو حایا
ہے ۔ اپسان ا پسے حاالت میں نظاہر زیدہ نظرآ یا ہے مگر ایدر سے مر حایا ہے ۔ غم اپسان کی سوچ کو نوں مناثر کریا ہے
کہ اسے نوری دینا اس غم کا شکار نظر آنی ہے جیسے نہ شعر
ان کی شاعری مخض رواینی رونے دھونے اور شکوہ و شکایت ثر مسبمل نہیں یلکہ اس میں ایک حایدار ی یعام تھی
نظر آیا ہے ۔ وہ ضرف گلہ کرنے یک محدود نہیں یلکہ ا ینے حصے کی ذمہ داری نوری کرنے کی نصیحت تھی کرنے ہیں