Professional Documents
Culture Documents
Story Episode 4
Story Episode 4
Story Episode 4
تھے رہے پتھل کر دل کو اتھل زیرو بم میرے ہووے ممے اور گانڈ کے تو انکے ہلتے تھیں فرزانہ باجی جب چلتیں
.تھے رہے قطرے جھلک پر منی کے لنڈ تو واقعی میرے دیکھا آ کر جب قریب ریحانہ باجی نے
.لیا لے ہاتھ میں لنڈ کو ڈرتے میرے ڈرتے رہا نہ گیا انھوں نے سے باجی ریحانہ
درد ہوا لگا جیسے مجہے باجی کو ریحانہ دوڑ گیا تھا کے میرے جسم میں جیسے کرنٹ انکے نرم و مالئم ہاتھوں کا چھونا.
.دیا تو انھوں نے گھبرا کے چھوڑ ہو
.تھا آیا دیکھا نہی اسے کتنا مزہ پکڑو پوچھا کیا ہوا سے فرزانہ باجی نے ان تو.
پکڑا لنڈ کو اپنے ہاتھ میں پھر ایک بار میرے دیا انھوں نے سر ہال تو میں نے اثبات میں دیکھا باجی نے میری طرف ریحانہ
.
ذرا ریحانہ باجی کو کہا آئیں اور پر چڑھ فرزانہ باجی بیڈ تھا تنا ہوا سیدھا لنڈ اور تھا لیٹا سیدھا پر میں اس وقت بیڈ. .
.تھا دبایا تمہیں یاد ہے میں نے کل کیسے اسے دباؤ سے زور.
.دی دینا شروع کر باجی نے کل کا منظر یاد کرتے ہووے ہاتھ کو حرکت ریحانہ
.تھیں رہیں مٹھ مار اب وہ میری
رکھتے ہووے اپنا بایاں پہ ٹانگوں سر اپنی پکڑا اور میرا سے فرزانہ باجی نے مجہے بالوں تھا سے بے حال اور میں مزے.
.دیا ٹھونس مما میرے منہ میں
سے انکی تیزی تو میں نے آیا مگر جب ہوش آیا سمجھ میں کچھ نہی تو میری دائر سے ہوا کے کچھ تیزی سب اتنی یہ.
،دیا پاگلوں کی طرح چوسنا شروع کر چھاتی کو
.تھا رہا لڑکی کے ممے چوس تھا کے کسی دفعہ پہلی زندگی میں یہ میری
.تھا آرہا تھا کے انکو بہت مزہ سے واضح جس تھی آنا شروع ہو گیں آوازیں سے مزے کی فرزانہ باجی کے منہ.
ڈال دوسرا مما میرے منہ میں دیر بعد انھوں نے اپنا تھوڑی تھی سر پر ختم ہو چکی پکڑ میرے فرزانہ باجی کے ہاتھ کی.
.دیا
.تھا رہا ناکام کوشش کر میں بھرنے کی پاگلوں کی طرح انکے چھتیس کے ممے کو اپنے منہ میں
فارغ ہو جاؤں گا تو میں رہا اگر انکا ہاتھ اسی طرح چلتا لگا کے مجہے تھا رہا سے حرکت کر تیزی باجی کا ہاتھ ریحانہ.
.لیا اپنی طرف کھینچ باجی کو ریحانہ سے چھوڑا اور جھٹکے ممے کو باجی کے فرزانہ میں نے.
.دیا تھیں میں نے انکے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر اور اب وہ میرے اوپر
.دوڑ گئی پہ مسکراہٹ تو انکے چہرے دیکھا سین فرزانہ باجی نے جب یہ
رہ پھٹی پھٹی کی آنکھیں انکی تھا پر پھدی لنڈ انکی میرا کھڑا ہوا تھیں سمیت میرے اوپر ریحانہ باجی اب کپڑوں. .
.تھیں گئیں
.دی شلوار کھینچ کر اتار باجی نے کی ریحانہ انھوں نے آگے بڑھ کر ایک عجیب حرکت کی فرزانہ باجی نے.
فرزانہ اور لگا دونوں کو کرنٹ تو ہم ٹچ ہوا سے لنڈ جب انکی چوت میرا تھا پہنا ہوا باجی نے نیچے کچھ نہی ریحانہ. .
.قہقہہ چھوٹ گیا باجی کا
تھی رہی لے رکنے کا نام ہی نہی تھی کے ہنسی باجی کی فرزانہ سے نکل گئیں تڑپ کے میری گرفت ریحانہ باجی. .
.تھا فطری ردعمل لئے ہمارا تھا اس محسوس کیا کسی مخالف شے کو دفعہ پہلی نے پھدی لنڈ اور انکی میرے
.لیا لے میں انتظار کے اسے اپنے منہ پھر بغیر کوئی دیکھا اور لنڈ کو فرزانہ باجی نے میرے خیر
لے کر چوس لنڈ کو اپنے منہ میں سے میرے فرزانہ باجی مزے جبکہ تھیں دور کھڑیں سے باجی ابھی بھی مجھ ریحانہ.
.تھیں رہیں
رہ گیا ہے باجی اب چھپانے کو کیا ریحانہ میں نےکہا کہ تھیں رہیں سے چھپا قمیض آپ کو اپنی باجی اپنے ریحانہ. .
.بڑھایا ریحانہ باجی کا حوصلہ باجی نے بھی فرزانہ چھوڑیں انجواے کرتے ہیں.
دھکیل پکڑا اور میری طرف ریحانہ باجی کا ہاتھ فرزانہ باجی نے کر یہ کہہ دباؤ گی تک یوں اپنی خواہشوں کو ریحانہ کب.
.دیا کرنا شروع کر سے کس پھر پکڑ کے باجی کو ریحانہ میں نے دیا.
آپ بھی اپنی پلیز ریحانہ باجی کو کہا دیر بعد تھوڑی میں نے لگیں لنڈ کو چوسنے پھر سے میرے فرزانہ باجی جبکہ. .
.دیں اتر قمیض
.دی بھی اتار قمیض انھوں نے ججھکتے ہونے اپنی
ریحانہ باجی میں نے بغیر کوئی انتظار کیے تھے آرھے سفید کلر کے برا میں بہت ہی حسین نظر انکے چونتیس کے ممے.
.پھینکا کا برا بھی اتار
پنک سفید ممے اور انکے ریحانہ باجی کے تھے رہے مل دوسرے خوبصورت ممے چوسنے کو ،مجہے یہ دن میں ایک ہی.
.تھے رکھتے تعلق سے دیکھنے نپل
.دیا دیوانہ وار انکے ممے کو چوسنا شروع کر میں نے
.رکھا پہ پھدی پکڑا اور اپنی لنڈ کو انھوں نے میرے تھا پہ فرزانہ باجی کا جوش اپنے عروج ادھر.
رکھا اور خود اوپر بیٹھ پہ پھدی لنڈ اپنی مگر انھوں نے میرا آیا ہوا ہو سیالب پانی کا پھدی میں انکی لگا جیسے مجہے.
.سکا پورا نہ اتر پھدی میں لنڈ انکی باوجود میرا گیلے ہونے کے گئیں.
.تھے رہے پاگل ہو سے دونوں مزے کی شدت تھا ہم لئے کافی باجی کے فرزانہ مگر جتنا بھی گیا میرے اور
کی سے الگ ہونے ریحانہ باجی میرے اس طرح لگا دیکھنے فرزانہ باجی کو چھوڑا اور ریحانہ باجی نے ممے کو میں نے.
.لگیں دیکھنے پیچھے مڑ کے سے وجہ
.رہیں ہیں فرزانہ باجی یہ کیا کر زور سے بولیں دیکھا اور سے انھوں نے حیرت
.دیا باجی نے جواب فرزانہ یہ ہمارا کزن ہے ایسا مت کریں. .
.تھے رہے سے ہی کر تو اپنے کزن تھے وہ بھی رہے سب کچھ کر اور جو ہم باقی
.سے اور برداشت نہی ہوتا لنڈ اب مجھ تنا ہوا اسکا سے برداشت نہی ہوتا اور اب مجھ.
.میں اترتا چال گیا لنڈ انکی چوت کی گہرائیوں میرا دفعہ لیا اور اس انھوں نے ایک اور جھٹکا کہہ کے یہ
.لیا سے بند کر سختی سے اپنا منہ درد کی شدت فرزانہ باجی نے