گیا تھا دوائی لینے تو اچانک میری نظریں ایک رہری والے پر پڑیں جو قومی جھنڈے اور کچھ
اور I10 Markazکل جب میں
چیزیں جو گرین-وائٹ رنگوں سے بھری ہوئی تھیں ،بیچ رہا تھا تو ساتھ ہی ایک چھوٹے عمر کا لڑکا جو ظاہری طور پر تھوڑا غریب نظر آرہا تھا رہری والے بندے سے چھوٹے لڑکے نے کہا کہ ” چچا جی کیا آپ مجھے 10روپے دے سکتے ہیں؟ تو رہری واال جو سامان بیچ رہا تھا ،اس نے کہا کے ارے میں خود آج پریشان ہوں کے میری کمائی بُہت کم ہوئی ہے ،اور بچے نے کیا کہا تھا سنیے"چچا جی کیا آپ مجھے اپنے ساتھ رکھ سگتے ہیں میں بھی آپ کے ساتھ کام کرونگا اور آپ صرف مجھے 2 وقت کی روٹی اور 300روپے دینا جو میرا ایک بھائی ،بہن اور ماں گھر میں بھوکے ہیں اور میں ان کے لیے کھانا لیکے جاؤنگا“ اس میں وہ رہری والے نے اس کو چومی دے کر مان گیا۔۔۔۔ مجھے اس ریاست کے دعویدار بتائیں اس کا زمیدار کون ہے ؟ شہر میں بھی لوگ بھوکے مر رہے ہیں .اور ہمارے سیاستدان پھر ہر جگہ یہی بول رہے ہیں ہم نے عوام کے لیے سب کچھ کیا ہے۔ کوئی مذہب کا کارڈ کھیل رہا ہے ،کوئی بھٹو کارڈ ،کوئی عوامی کارڈ ایسے کئی بندے ہیں جو فالں فالں کارڈ کھیلتے عوام کو پاگل بنا رہے ہیں۔