اے نشیمِ سحر اتنا احسان کر

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 1

‫نشیم سحر اتنا احسان کر‬

‫ِ‬ ‫اے‬
‫جا مدینہ میری التجا ے لئے‬
‫کہنا سرکار سے شا ِہ ابرار سے‬
‫ایک نگا ِہ کرم ہو خدا کے لئے‬

‫الجھنوں میں پھنسا ہر ایک انسان ہے‬


‫کتنا عاجز و بے بس پریشان ہے‬
‫شمع ہدایت دلوں میں جال‬
‫ِ‬ ‫ایسی‬
‫را ِہ حق میں چلے پھر سدا کے لئے‬

‫ال ہللا کا چرچہ ہے ہر سو مگر‬


‫دربدر آج جھوکتا ہے کیوں تیرا سر‬
‫اب مساجد میں کیوں اشکبار نہیں‬
‫خانقاہ بھاگتا ہے دعا کے لئے‬

‫خون کا ہر ایک ناتا ایہاں سرد ہے‬


‫مطلبی آج دنیاں میں ہر فرد ہے‬
‫سرکشی بے رخی غدر و عذر مچی‬
‫جی رہے ہیں سبھی بس انا کے لئے‬

‫جھوٹ کا بول باال ہے ہرجا ایہاں‬


‫جانے سچ منہ چھوپائےہے کھویا کہاں‬
‫زندگی کی بہاریں اندھیرے میں ہے‬
‫دل تڑپتا نہیں اب ضیا کے لئے‬

‫اے جہاں جی لگانے کی سئہ تو نہیں‬


‫پر یہ اعمال بنتے کہیں اور نہیں‬
‫جب تلک جسم میں جان ہے اے سمیع‬
‫کر تو حاصل یہ دنیاں خدا کے لئے‬

You might also like