urduاُردو پروجکٹ

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 6

‫جملے‬

‫‪:‬ا‬
‫اپنا الو سیدھا کرنا‪ :‬کئ لوگ آپنا الو سیدھا کرنے کے لئے خوشامد سے کام لیتے ہیں ۔‬
‫ایڑی چوٹی کا زور لگانا‪ :‬روس یوکرین پر قبضے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا‬
‫ہے۔‬
‫‪:‬ب‬
‫بات کھلنا‪ :‬گواہان کے سامنے آتے ہی ساری بات کھل گئ۔‬
‫باغ باغ ہونا‪ :‬باپ آپنے بیٹے کی نوکری کا سن کر باغ باغ ہو گیا۔‬
‫‪:‬پ‬
‫پانی پھیرنا‪ :‬احمد کی چھوٹی سی نادانی نے ساری محنت پر پانی پھیر دیا۔‬
‫پانی سر سے گزرنا‪ :‬پانی سر سے گزرنے سے پہلے ہی علی کو اپنی غلطی کا احساس ہو‬
‫گیا ہے۔‬
‫‪:‬ت‬
‫تاب نہ النا‪ :‬بس حادثے میں زخمی ہونے والے زخموں کی تاب نہ ال سکے اور چل بسے۔‬
‫تختہ اُلٹنا‪ :‬امریکی فوج نے حکومت کا تختہ اُلٹ دیا۔‬
‫‪:‬ٹ‬
‫ٹکر لینا‪ :‬احمد نے زمین کا مطالبہ کر کے وڈیرے سے ٹکر لی ہے ۔‬
‫ٹس سے مس نہ ہونا‪ :‬بچے ہزار بار سمجھانے پر بھی ٹس سے مس نہ ہوئے اور شور‬
‫مچاتے رہے۔‬
‫‪:‬ج‬
‫جان پر بننا‪ :‬اجنبی کی مدد کر کے میری جان پر بن آئی ۔‬
‫جان میں جان آنا‪ :‬حادثے میں بچ جانے پر میری جان میں جان آئی ۔‬
‫‪:‬چ‬
‫چاٹ لگنا‪ :‬ہمارے ہمسائے کو حرام کھانے کی چاٹ لگ گئی ہے ۔‬
‫چہره اُترنا‪ :‬امتحان میں ناکامی کے بعد عمر کا چہرہ اُتر گیا ۔‬
‫‪:‬ح‬
‫حد سے گزرنا‪ :‬عمر غصے میں اپنی حد سے گزر گیا اور بدتمیزی کرنے لگا۔‬
‫حواس باختہ ہونا‪ :‬پولیس کمشنر کو ديكھ کر فاتل کے حواس باختہ ہو گئے۔‬
‫‪:‬خ‬
‫خاطر جمع رکھتا‪ :‬اچھے رہنما کی موجودگی میں لوگ خاطر خع رکھتے ہیں ۔‬
‫خاطر میں نہ النا‪ :‬پیسہ آنے کے بعد گھٹیا لوگ کسی کو خاطر میں نہیں التے ۔‬
‫‪:‬د‬
‫داغ بیل ڈالنا‪ ۱۹۴۷ :‬میں قائدعظم نے اسالمی جمہوریہ پاکستان کی داغ بیل ڈالی ۔‬
‫دل بجھنا‪ :‬والدہ کے انتقال کے بعد احمد کا دل بجھ گیا ۔‬
‫‪:‬ڈ‬
‫ڈنکا بجنا‪ :‬آج کل پوری دنیا میں پاکستانی ہتھیاروں کا ڈنکا بج رہا ہے ۔‬
‫ڈینگیں مارنا‪ :‬اصغر سب کو نیچا دکھانے کے لیے ڈینگیں مارتا پھرتا ہے ۔‬
‫‪:‬ر‬
‫رنگ فق ہونا‪ :‬خطرناک بچھو دیکھ کر میرا رنگ فق ہوگیا۔‬
‫رونا‪ :‬علی ذرا سی ڈانٹ پر رونے لگا۔‬
‫‪:‬ز‬
‫زاروقطار رونا‪ :‬والد کی موت پر بچے زاروقطار رونے لگے۔‬
‫زخم ہرا ہونا‪ :‬مرحوم بھائی کی تصویر دیکھ کر محسن کے زخم ہرے ہو گئے۔‬
‫‪:‬س‬
‫سبز باغ دکھانا‪ :‬چاالک عورت سبز باغ دکھا کر میری ا ّمی سے رقم بٹورنے کر بھاگ گئی۔‬
‫سانپ سونگھ جانا‪ :‬استاد کو غصے میں دیکھ کر بچوں کو سانپ سونگھ گیا۔‬
‫‪:‬ش‬
‫شامت آنا‪ :‬گاؤں میں چوروں کے آ جانے سے لوگوں کے جانوروں کی شامت آ گئی۔‬
‫شیخی بگھارنا‪ :‬عبدهللا آج کل سب کے سامنے اپنی نئی گاڑی کی شیخی بگھارتا پھرتا ہے۔‬
‫‪:‬ص‬
‫صبر کا پیمانہ لبریز ہونا‪ :‬ظلم سہتے سہتے فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ہے۔‬
‫صلواتیں ‪ :‬غلطی کرنے پر خادم کو نواب نے خوب صلواتیں سنائیں ۔‬
‫‪:‬ط‬
‫طوطا چشمی کرنا‪ :‬طوطا چشمی کرنے والے مصبیت میں اکیلے رہ جاتے ہیں ۔‬
‫طوفان کھڑا کرنا‪ :‬کشمیریوں کے حق کے لیے پاکستان نے دنیا بھر میں طوفان کھڑا کر دیا‬
‫ہے ۔‬
‫‪:‬ع‬
‫عش عش کرنا‪ :‬ماہرین کے کارنامے ديكھ کر دنیا عش عش کرنے لگی ۔‬
‫عقل پر پردہ پڑنا‪ :‬مصبیت میں انسان کی عقل پر پردہ پڑ جاتا ہے۔‬
‫‪:‬غ‬
‫غریب خانہ‪ :‬کل میرے غريب خانے پر مہمان آئیں گے ۔‬
‫عضب ڈھانا‪ :‬ہالکو خان نے بغداد پر عضب ڈھایا اور اُس کو ریزه ریزه کر دیا۔‬
‫‪:‬ف‬
‫فقط‪ :‬میرے فقط بولنے سے بھی آپ کو پریشانی کیوں ہوتی ہے ۔‬
‫فقط‪ :‬میں نے تو فقط تھوڑی سی رقم ہی مانگی تھی آپ تو ناراض ہو گئے۔‬
‫‪:‬ق‬
‫قیامت گزرنا‪ :‬خطرناک سیالب سے لوگوں پر قیامت گزر رہی ہے ۔‬
‫قبر میں پاؤں ہونا‪ :‬قبر میں پاؤں ہونے کے باوجود لوگ حرام کھانے سے باز نہیں آتے۔‬
‫‪:‬ک‬
‫کام آنا‪ :‬مصبیت میں کام آنے والے ہی سچے دوست ہوتے ہیں ۔‬
‫کان بھرنا‪ :‬رشتےدار کان بھر کر ہنستے کھیلتے خاندان اُجاڑ دیتے ہیں ۔‬
‫‪:‬گ‬
‫گلے لگانا‪ :‬عید کے موقع پر میں نے اپنے دشمنوں کو بھی گلے لگا لیا ۔‬
‫گلے پڑنا‪ :‬اجنبی کی مدد کر کے مصیبت میرے گلے پڑ گئی ۔‬
‫‪:‬ل‬
‫لکیر کا فقیر ہونا‪ :‬لکیرکا فقیر کبھی مدد کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔‬
‫لہو خشک ہونا‪ :‬جے ‪ ۱۰‬سی کی گرجدار آواز سے لہو خشک ہو جاتا ہے۔‬
‫‪:‬م‬
‫میدان مارنا‪ ۱۹۹۲ :‬کے کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان نے میدان مار لیا تھا ۔‬
‫محروم ہونا‪ :‬سيالب نے کئی لوگوں کو اُن کے گھروں سے محروم کردیا ہے ۔‬
‫‪:‬ن‬
‫– ناک کٹنا‪ :‬بچوں کی شرارتوں کی وجہ سے والدین کی ناک کٹ گئی‬
‫ناک رگڑنا‪ :‬مجرم کے ناک رگڑنے کے باوجود اُس کو پھانسی دے دی گئی ۔‬
‫‪:‬و‬
‫واسطہ پڑنا‪ :‬علی کا بُرے لوگوں سے واسطہ پڑ گیا ہے جو فکر کی بات ہے ۔‬
‫وقت نکالنا‪ :‬میں کچھ دنوں میں وقت نکال کر آپ کے پاس آؤں گا ۔‬
‫‪:‬ہ‬
‫ہاتھ بٹانا‪ :‬على اب اپنے والد کا کاروبار میں ہاتھ بٹا رہا ہے ۔‬
‫ہاتھ لگنا‪ :‬دولت ہاتھ لگنے کے بعد لوگ کسی کو نہیں پہچانتے‬
‫‪:‬ی‬
‫یک جان دو قالب ہونا‪ :‬پاکستان اور چین ہر معاملے میں یک جان دو قالب کی طرح ہوتے‬
‫ہیں ۔‬
‫یک جان دو قالب ہونا‪ :‬علی اور حیدر ہر مصیبت میں یک جان دو قالب کی طرح کھڑے‬
‫ہوتے ہیں ۔‬
‫عبارت‬
‫آج سے کئی سو سال پہلے ہالکو خان اپنی فوج کے ساتھ بغداد پر حملے کے لیے نکال تھا ۔‬
‫اُس دور کے مسلمان خلیفہ مستحم بال نے بھی منگولوں کے سامنے چھکنے سے انکار‬
‫کردیا اور ہالکو خان سے ٹکر لے لی۔ نجومیوں نے خلیفہ کو سبز باغ دکھائے اور يكين‬
‫دالیا کر منگول ریزه ریزه ہو جائیں گے اگر انہوں نے مسلمانوں کے شہر بغداد پر نظر‬
‫ڈالی۔ منگولوں† نے حملہ کیا اور بعداد میں خون کی ندیاں بہا دیں۔ پوری دنیا کے مسلمان‬
‫اپنے خلیفہ کی موت پر خون کے آنسو رو رہے تھے۔ ابھی بھی لوگوں نے خاطر جمع‬
‫رکھی ہوئی تھی کیونکہ ارتغزل غازی اور برکے خان ابھی بھی ہالکو خان کے خالف لڑ‬
‫رہے تھے۔ ہالکو خان کسی منگول سردار کو خاطر میں نہ التا تھا۔ برکے خان کے منہ‬
‫کرنے کے باوجود ہالکو خان نے کئی مسلمان شہروں کو تخت و تاراج کر دیا تھا۔ اب ایک‬
‫فیصلہ کن جنگ میں ہالکو خان کو شکست ہوئی۔ ارتغزل غازی کے لگاتار حملوں کی وجہ‬
‫سے منگول خاطر جمع نہ رکھ سکے اور خون میں لوٹنے لگے۔ آخرکار برکے خان نے‬
‫ہالکو خان کا ناپاک سر اُس کے غلیظ جسم سے الگ کردیا۔ باطل مٹ گیا اور حق آگیا۔‬

You might also like