Download as txt, pdf, or txt
Download as txt, pdf, or txt
You are on page 1of 7

‫اے پی پی اردو سروس‬

‫اہم ترین‬
‫وزیراعظم دورہ چین۔۔۔مشترکہ بیان‬
‫پاکستان اور چین کا اسرائیل ۔فلسطین کشیدگی کے خاتمے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ ‪ ،‬غزہ میں مزید انسانی تباہی‬
‫سے بچنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے‪ ،‬وزیراعظم کے دورہ چین کے اختتام پر مشترکہ بیان‬

‫اسالم آباد۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬پاکستان اور چین نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور تشدد کی موجودہ‬
‫بڑھتی ہوئی شدت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ‬
‫کے دورہ چین کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں دونوں فریقین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تنازعہ سے نکلنے کا‬
‫بنیادی راستہ " دو ریاستی حل اور فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام" میں مضمر ہے۔ مشترکہ بیان میں مخاصمت بند کرنے‪،‬‬
‫شہریوں کے تحفظ اور غزہ میں مزید انسانی تباہی سے بچنے کے لیے ہرممکن کوشش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جمعہ کو یہاں‬
‫دفتر خارجہ سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن‬
‫پنگ کی دعوت پر تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین االقوامی تعاون میں شرکت کے لئے ‪ 16‬سے ‪ 20‬اکتوبر ‪ 2023‬تک‬
‫چین کا دورہ کیا جس کے دوران دونوں فریقوں نے ‪ 20‬معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جن میں بی آر آئی‪،‬‬
‫بنیادی ڈھانچے‪ ،‬کان کنی‪ ،‬صنعت‪ ،‬ماحول دوست ترقی‪ ،‬صحت‪ ،‬خالئی تعاون‪ ،‬ڈیجیٹل معیشت‪ ،‬ترقیاتی تعاون اور چین کو زرعی‬
‫مصنوعات کی برآمدات کے معاہدے و سمجھوتے شامل ہیں۔مشترکہ بیان کے مطابق فریقین نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان‬
‫کشیدگی اور تشدد میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری طور پر جنگ بندی اور شہریوں کے تحفظ اور غزہ‬
‫میں اس سے بھی بدتر انسانی تباہی کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کا مطالبہ کیا۔ دونوں فریقوں نے اس بات کا اعادہ کیا‬
‫کہ تنازعہ سے نکلنے کا بنیادی راستہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد اور فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام میں مضمر ہے۔‬
‫بین االقوامی برادری کو فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے‪ ،‬فلسطین کے مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے‪ ،‬فلسطین اور‬
‫اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی جلد بحالی میں سہولت فراہم کرنے اور پائیدار امن النے کا راستہ تالش کیا جائے۔ فریقین نے‬
‫اور مشترکہ طور پر بین االقوامی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ‬ ‫اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں‬
‫کیا جس میں اقوام متحدہ محور اور بین االقوامی قانون پر مبنی بین االقوامی نظام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور‬
‫اصولوں پر مبنی بین االقوامی تعلقات کو چالنے والے بنیادی اصول شامل ہیں۔ دونوں فریق بین االقوامی برادری کے اتحاد اور‬
‫تعاون کے حامی ہیں‪ ،‬باالدستی اور طاقت کی سیاست کی مخالفت کرتے ہیں‪ ،‬حقیقی کثیر الجہتی کی پاسداری کرتے ہیں‪ ،‬اور امن‪،‬‬
‫ترقی‪ ،‬مساوات‪ ،‬انصاف‪ ،‬جمہوریت اور آزادی کی انسانیت کی مشترکہ اقدار کو فروغ دیتے ہیں۔مشترکہ بیان کے مطابق۔ فریقین نے‬
‫اس بات کا اعادہ کیا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات میں باہمی اعتماد بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا‬
‫کہ چین اور پاکستان ہر آزمائش پر پورا اترنے والے سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر اور آئرن برادرز ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان‬
‫دوستی آزمودہ اور اٹوٹ ہے۔ چینی وفد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات اس کے خارجہ تعلقات میں‬
‫ترجیح ہیں۔ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاک چین تعلقات اس کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہیں۔ دونوں فریقین چین اور‬
‫پاکستان کے درمیان تعلقات کو سٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھتے رہیں گے‪ ،‬ترقی کی راہ پر مل کر آگے بڑھیں‬
‫گے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر میں تیزی الئیں گے۔ فریقین نے اپنے اپنے بنیادی‬
‫مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستانی وفد نے ون چائنہ اصول پر اپنے پختہ‬
‫عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے اور پاکستان قومی یکجہتی کے حصول کے لیے چینی‬
‫حکومت کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور کسی بھی قسم کی "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کرتا ہے۔ پاکستان بحیرہ‬
‫جنوبی چین‪ ،‬ہانگ کانگ‪ ،‬سنکیانگ اور ژی زانگ کے معامالت پر چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ چینی وفد نے پاکستان کی‬
‫خودمختاری‪ ،‬قومی آزادی اور عالقائی سالمیت کے تحفظ‪ ،‬پاکستان کے قومی حاالت کے مطابق معاشی استحکام و ترقی کی راہ پر‬
‫گامزن ہونے‪ ،‬دہشت گردی کے خالف جنگ اور عالقائی و بین االقوامی امور میں بڑا کردار ادا کرنے میں اپنی حمایت کا اعادہ‬
‫کیا۔ پاکستان نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین االقوامی تعاون کے کامیاب انعقاد پر چین کو دلی مبارکباد پیش کی۔ چین کی‬
‫جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں پاکستان کی مسلسل حمایت اور شرکت کو سراہا گیا۔ دونوں فریقین نے تسلیم کیا کہ بیلٹ اینڈ‬
‫روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) عالمی اقتصادی ترقی کا ایک مضبوط محرک ہے‪ ،‬بین االقوامی اقتصادی تعاون کے لئے ایک پلیٹ‬
‫فارم فراہم کرتا ہے‪ ،‬دنیا بھر میں مشترکہ ترقی کے لئے امکانات کھولتا ہے‪ ،‬اور وسیع پیمانے پر سراہی جانے والی بین االقوامی‬
‫عوامی فالح کے ساتھ ساتھ انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر میں ایک اہم جزو بن گیا ہے۔‬
‫فریقین نے اعلٰی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون پر مل کر کام کرنے اور امن‪ ،‬ترقی اور باہمی تعاون کے روشن مستقبل کا آغاز‬
‫کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے تسلیم کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بی آر آئی کے ایک اہم منصوبے کے‬
‫طور پر اپنے قیام کے ‪ 10‬سالوں میں نتیجہ خیز نتائج برآمد کیے ہیں اور اب اعلی معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں‬
‫داخل ہو گیا ہے۔ فریقین نے مشترکہ طور پر گروتھ کوریڈور‪ ،‬روزگار بڑھانے والی راہداری‪ ،‬جدت طرازی کوریڈور‪ ،‬گرین کوریڈور‬
‫اور کھلی راہداری کی تعمیر اور سی پیک کو اعلٰی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے مثالی منصوبے کے طور پر تعمیر‬
‫کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ گوادر پورٹ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریقین نے گوادر پورٹ‬
‫کی ترقی اور اس کے معاون منصوبوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے ڈی سیلینیشن پالنٹ‪ ،‬نیو گوادر انٹرنیشنل‬
‫ایئرپورٹ( این جی آئی اے) ‪ ،‬پاک چائنہ فرینڈشپ ہسپتال اور دیگر منصوبوں پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ فریقین نے‬
‫گوادر کو اعلٰی معیار کی بندرگاہ‪ ،‬عالقائی تجارتی مرکز اور رابطہ مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس بات کو تسلیم کرتے‬
‫ہوئے کہ ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن سی پیک فریم ورک کے تحت ایک اہم منصوبہ ہے اور پاکستان کی سماجی اور معاشی‬
‫ترقی کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے ‪ ،‬دونوں فریقوں نے اس منصوبے کو جلد از جلد نافذ کرنے کے لئے دونوں ممالک کے‬
‫رہنمائوں کی مشترکہ تفہیم کے مطابق عمل کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے شاہراہ قراقرم (رائے کوٹ تھاکوٹ سیکشن) کی‬
‫تشکیل نو کے منصوبے کے ابتدائی کام میں ہونے والی اہم پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس پر عمل درآمد کو تیز‬
‫کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سی پیک کے تحت پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی اور رابطے بڑھانے کے لئے رفتار پیدا‬
‫کرنے کے لئے ڈی آئی خان ژوب روڈ منصوبے کی تیاری کے کام کو آگے بڑھانے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی فریق‬
‫نے فوٹو وولٹک اور دیگر قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو بھرپور انداز میں ترقی دینے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو‬
‫سراہا جو توانائی کے شعبے کی گرین اور ماحول دوست ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ دونوں فریق چینی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی‬
‫کرتے ہیں کہ وہ عام تجارتی اصولوں کے مطابق اس طرح کے منصوبوں کی ترقی میں مزید حصہ لیں تاکہ اس کے نتائج حاصل‬
‫کیے جاسکیں۔ فریقین نے پاکستان کی صنعت کاری میں مدد کے لئے صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد کو فعال‬
‫طور پر فروغ دینے اور چینی کمپنیوں کو پاکستان میں مینوفیکچرنگ کی ترغیب دینے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے اس بات کا اعادہ‬
‫کیا کہ سی پیک باہمی تعاون کے لئے ایک کھال اور جامع پلیٹ فارم ہے اور کسی تیسرے فریق کو سی پیک تعاون کے ترجیحی‬
‫شعبوں جیسے صنعت‪ ،‬زراعت‪ ،‬آئی سی ٹی‪ ،‬سائنس اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔فریقین‬
‫نے کان کنی کی صنعت میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا جس میں ارضیاتی سروے‪ ،‬ارضیات اور معدنیات پر مشترکہ‬
‫تحقیق‪ ،‬باصالحیت افراد کی تربیت اور کان کنی کے صنعتی پارکوں کی منصوبہ بندی شامل ہے۔ فریقین نے تسلیم کیا کہ دونوں‬
‫ممالک کے درمیان زرعی تعاون کی بڑی صالحیت ہے اور خاص طور پر سی پیک کے فریم ورک کے تحت فصلوں کی افزائش‬
‫اور کیڑوں پر قابو پانے کے منصوبوں میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے۔ فریقین نے فصلوں کی کاشت‪ ،‬جانوروں اور پودوں کی‬
‫بیماریوں کی روک تھام‪ ،‬زرعی میکانائزیشن‪ ،‬زرعی ٹیکنالوجی کے تبادلے اور زرعی مصنوعات کی تجارت جیسے شعبوں میں تعاون‬
‫کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری کے فریم ورک کے‬
‫تحت تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے‪ ،‬مشترکہ طور پر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر اور انتظام کو بہتر بنانے‪ ،‬جدید ٹیکنالوجیز‬
‫میں تعاون کو آگے بڑھانے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سروس کے لئے استعداد کار بڑھانے اور ڈیجیٹل معیشت کی اعلی معیار کی‬
‫ترقی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سی پیک ورکنگ گروپ برائے سماجی و اقتصادی تعاون کے تحت حاصل ہونے‬
‫والے مثبت نتائج پر اطمینان کے ساتھ جائزہ لیا۔ پاکستانی وفد نے پاکستان میں سیالب کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے لئے چین‬
‫کے تعاون کو سراہا۔ چین 'مشترکہ خوشحالی' کے تصور کے مطابق لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے اور آفات کے بعد‬
‫کی تعمیر نو میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا‪ ،‬جس میں موثر ذریعہ معاش امداد کے منصوبوں پر عمل درآمد کو ترجیح دی‬
‫جائے گی‪ ،‬خاص طور پر سب سے زیادہ متاثرہ اور کمزور لوگوں کو سماجی اور معاشی فوائد فراہم کیے جائیں گے۔ چین نے‬
‫پاک چین آزاد تجارتی معاہدے کے فریم ورک کے تحت چین کو برآمدات بڑھانے میں پاکستان کی مدد کرنے پر آمادگی کا اظہار‬
‫کیا اور پاکستان کو تجربات کے تبادلے‪ ،‬خصوصی مطالعات‪ ،‬ماہرین کے تبادلے اور اہلکاروں کی تربیت کے ذریعے اپنی برآمدی‬
‫صالحیت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔ پاکستان نے مزید چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے خوش آمدید‬
‫کہا اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے حالیہ اقدامات اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف‬
‫سی) کے قیام سے آگاہ کیا۔ چینی وفد نے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری اور کاروبار کو سہولت فراہم کرنے کے لئے پاکستان‬
‫کی کوششوں کو سراہا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تبادلوں میں اضافے کی حالیہ رفتار کو سراہا اور بی ٹو بی‬
‫تبادلوں کو مزید آسان بنانے کا عزم کیا۔ فریقین نے باہمی عوامی تبادلوں اور سہولت کاری کی سطح کو بڑھانے کے لئے کوششیں‬
‫کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے پاکستان سے چین کو گوشت اور خشک مرچ کی برآمد اور چینی مارکیٹ میں پاکستانی تازہ چیری‬
‫کے لئے چین کی مارکیٹ میں رسائی کے حصول سےمتعلق پروٹوکول اور رواں سال چین کو پاکستانی ڈیری مصنوعات اور‬
‫جانوروں کی کھالوں کی برآمد تک رسائی سے متعلق معاہدے کا ذکر کیا۔ چین مزید اعلٰی معیار کی پاکستانی مصنوعات اور‬
‫پاکستانی اداروں کو چینی مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے خوش آمدید کہتا ہے۔ فریقین کا ماننا ہے کہ خنجراب درہ دوطرفہ‬
‫تجارت اور عوامی سطح پر تبادلوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فریقین نے اعالن کیا کہ خنجراب پاس سال بھر‬
‫کام کرے گا اور خنجراب پاس کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور انتظام کو تیز کرنے اور اس سے آمد و رفت کی صورتحال کو‬
‫بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے کرنسی کے تبادلے کے معاہدے اور رینمنبی تصفیے اور کلیئرنگ پر تعاون کی پیشرفت پر‬
‫اطمینان کا اظہار کیا اور مالیاتی اور بینکاری تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے اپنے مالیاتی شعبے کے لئے‬
‫چین کی گراں قدر حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ فریقین نے خالئی سائنس‪ ،‬ٹکنالوجی اور خالئی ایپلی کیشن میں سگنل کی پیش رفت کو‬
‫آگے بڑھانے کے لئے تبادلے کے پروگراموں‪ ،‬وسائل کو متحرک کرنے اور جدت طرازی کے‬
‫ذریعے اپنے دیرینہ خالئی تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے خالئی حکام کی جانب‬
‫سے دستخط شدہ بین االقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن سے متعلق تعاون کی دستاویزات سے متعلق اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں‬
‫ممالک کو جدید ترین خالئی مشنز میں قیادت کرنے کے لئے بیرونی خال کی تالش میں پیش رفت کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا‪،‬‬
‫جس سے انسانیت کی بہتری اور ہماری تہذیبوں کی ترقی کے لئے سائنسی پیش رفت اور بے مثال دریافتوں کے دور کا آغاز ہو‬
‫گا۔ پاکستان کی جانب سے نے چین کو جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ چینی وفد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ‬
‫کشمیر ایک دیرینہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کے چارٹر‪ ،‬اقوام متحدہ کی سالمتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دوطرفہ‬
‫معاہدوں کے مطابق مناسب اور پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے ہر قسم کی دہشت گردی‬
‫کی مذمت کی۔ چینی وفد نے دہشت گردی کے خالف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کا اعتراف کیا۔ فریقین نے عالمی‬
‫امن و سالمتی کو فروغ دینے کے لئے انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے پاکستان میں تمام چینی‬
‫اہلکاروں‪ ،‬منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور چینی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملوں کے ذمہ‬
‫داروں کا محاسبہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی وفد نے اس سلسلے میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی عظیم‬
‫کاوشوں کو سراہا۔ فریقین نے جاری دوطرفہ سیکیورٹی تعاون پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور اسے مزید مستحکم کرنے پر اتفاق‬
‫کیا۔ فریقین نے پاک چین سیاحتی تبادلوں کے رواں سال میں ثقافتی تعاون میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ فریقین نے خاص‬
‫طور پر پیلس میوزیم میں منعقدہ مشترکہ گندھارا آرٹ نمائش کی کامیابی کو سراہا اور اس تقریب کو چین کے مختلف حصوں میں‬
‫سیاحتی نمائش میں تبدیل کرنے کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان کی جانب سے چین کی وزارت ثقافت و سیاحت کی جانب سے آئوٹ بائونڈ‬
‫گروپ ٹورازم کے لیے منظور شدہ ممالک کی فہرست میں پاکستان کی شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے‬
‫سیاحتی شعبے کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان قریبی‬
‫تعاون‪ ،‬اعتماد اور کمیونیکیشن پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط‬
‫سٹریٹجک دفاع اور سیکیورٹی تعاون خطے میں امن و استحکام کا ایک اہم عنصر ہے‪ ،‬فریقین نے اعلی سطح کے عسکری دوروں‬
‫اور تبادلوں کو برقرار رکھنے اور تربیت‪ ،‬مشترکہ مشقوں اور فوجی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔‬
‫بیان کے مطابق پاکستانی وفد نے چینی قیادت کے کھلے پن‪ ،‬عالقائی رابطوں‪ ،‬اقتصادی انضمام اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر آمادگی‬
‫کے وژن کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔ پاکستان گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو‪ ،‬گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سوالئزیشن‬
‫انیشی ایٹو کی حمایت جاری رکھے گا اور پائیدار ترقی کے لیے ترقی پذیر ممالک کے حقوق کے تحفظ کے لیے چین کی‬
‫کوششوں کو سراہتا ہے۔ فریقین نے افغانستان کے مسئلے پر رابطے اور کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے اور عالقائی امن و استحکام‬
‫بیجنگ میں صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم انوار‬ ‫کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔مشترکہ بیان کے مطابق‬
‫الحق کاکڑ کے درمیان مالقات ہوئی۔ وزیراعظم پاکستان نے چینی وزیراعظم لی چیانگ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی)‬
‫کی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور سی پی سی سینٹرل کمیشن فار ڈسپلن انسپکشن کے سیکرٹری‬
‫لی شی سے بھی مالقاتیں کیں۔ دونوں ممالک کے رہنمائوں نے خوشگوار ماحول میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس میں چین اور‬
‫پاکستان کے درمیان سٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مضبوط بنانے‪ ،‬مختلف شعبوں میں عملی تعاون اور باہمی دلچسپی کے بین‬
‫االقوامی اور عالقائی امور پر وسیع اتفاق رائے پایا گیا۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے اور اپنے وفد کی پرتپاک مہمان‬
‫نوازی پر چین کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور صدر شی جن پنگ کو پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے جلد‬
‫پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ دونوں فریقین نے سفارتی ذرائع سے اس معاملے پر رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا‬

‫‪C:riz-mrt/P:riz/L:tam/R:tam‬‬

‫‪C:18:47/P:18:54/L:18:54/R:19:14‬‬
‫‪LOGNO: 322‬‬
‫‪10/20/2023 7:14:51 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪----------‬‬
‫اے پی پی اردو سروس‬
‫اہم ترین‬
‫نگران وزیراعظم۔۔۔خطاب (تفصیلی خبر)‬
‫کامنفرد رشتہ اعتماداور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے‪،‬نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ خطاب‬ ‫پاکستان اور چین کی دوستی‬

‫ارومچی۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی‬
‫کامنفرد رشتہ اعتماداور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے‪،‬سنکیانگ صرف تجارتی اور مواصالتی راہداری نہیں بلکہ دو عظیم‬
‫قوموں کو جوڑنے کاباعث بھی ہے‪،‬چین میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلبا پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے کردار‬
‫ادا کریں‪ ،‬دنیا بھر میں مقیم لوگ مذہب اور نسل سے باال تر ہو کر غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خالف آواز اٹھائیں۔ جمعہ کو‬
‫سنکیانگ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتےہوئے نگران وزیراعظم نے کہاکہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم جیسے‬
‫اہم ایونٹ میں شرکت کے بعد وہ اورومچی پہنچے ہیں‪ ،‬بیلٹ اینڈ روڈ فورم بی آرآئی کے ‪ 10‬سال مکمل ہونے پر منعقدہ‬
‫فورم تھا جس کاسی پیک فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ میں نے بی آر ائی کے اعلٰی سطح کے فورم سے خطاب کیا اور چینی‬
‫رہنمائوں‪ ،‬کاروباری شخصیات اور دانشوروں سے مالقاتیں بھی کیں جس میں چین کے ساتھ پاکستان کے ہر موسم میں آزمودہ‬
‫تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں آنے پر عوام کی‬
‫جانب سے پرتپاک استقبال اور یہاں کے خوبصورت موسم اور ماحول نے مجھے بہت متاثر کیا۔ سنکیانگ پاکستانیوں کےدلوں میں‬
‫خصوصی مقام رکھتا ہے۔ جس کے ساتھ طویل ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو چین اور پاکستان کو آپس میں مالتا ہے۔ یہ نہ‬
‫صرف تجارت اور مواصالت کے رابطے کا ذریعہ ہے بلکہ ہماری دو عظیم قوموں کو آپس میں جوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا‬
‫کہ چین اور پاکستان کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں جو دو طرفہ باہمی اعتماد ‪ ،‬احترام اور ہر وقت میں آزمودہ ہیں جو‬
‫ہماری آنے والی نسلوں کے لئے ایک مثال ہے۔ پاکستان میں تمام سیاسی وابستگیوں سے باال تر ہو کر اس بات پر مکمل اتفاق پایا‬
‫جاتا ہے کہ چین اور پاکستان کی دوستی ہمارے دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی اور عالقائی ترقی اور امن کی کی ضامن‬
‫ہے ۔ ہم چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی شراکت داری کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔ دنیامیں ہونے والی‬
‫تبدیلیوں سے باال تر ہو کر چین اور پاکستان کی دوستی پائیدار اور برقرار رہی ہے۔ دونوںممالک کے دوستانہ تعلقات اب‬
‫کی طرف گامزن ہیں۔سی پیک اس سلسلہ کی اہم کڑی ہے جو بی آر آئی کے تحت ایک جامع منصوبہ‬ ‫اقتصادی شراکت داری‬
‫ہے‪ ،‬ا س سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطوں سے عالقائی امن کو فروغ ملے گا‪ ،‬سی پیک میں گوادر کو مرکزی‬
‫حیثیت حاصل ہے‪،‬سی پیک سےصنعتی ترقی‪ ،‬روزگار‪ ،‬معدنیات اور آئی ٹی کو فروغ ملے گا۔ اس منصوبے نے ہمیں ٹرانسپورٹ‬
‫اور مواصالت کے شعبے کو اپ گریڈ کرنے میں مد ددی ہے۔ توانائی کی کمی پوری کرنے اور بلوچستان میں گوادر بندر گاہ‬
‫کے قیام میں مدد دی ہے بلکہ اس سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیداہوئے ‪ ،‬معیار زندگی بلند ہوا اور عالقائی روابط‬
‫بڑھے ۔ چین کے صدر نے گزشتہ سال سنکیانگ کے دورہ کے موقع پر سنکیانگ کو رابطوں کامرکز قرار دیتےہوئے اس کی‬
‫پاکستان چین سےالزوال تزویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کااعادہ کرتا‬ ‫تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا تھا۔‬
‫ہے جو نہ صرف انفراسٹرکچر بلکہ انسانی روابط بڑھانا بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ سنکیانگ صرف تجارتی اور مواصالتی‬
‫راہداری نہیں بلکہ دو عظیم قوموں کو جوڑنے کاباعث بھی ہے۔ ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ مشترکہ ثقافت کی وجہ سے سنکیانگ‬
‫پاکستانیوں کے دلوں میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ عوامی سطح پر تعلقات ‪ ،‬پائیدار ترقی‪ ،‬امن اور استحکام ‪ ،‬تعلیم اور ٹیکنیکل‬
‫کے بنیادی موقف کا اعادہ کرتےہوئے انہوں‬ ‫شعبہ میں تعاون کے لئے یہ دورہ ایک سنگ میل ہے۔ سنکیانگ پر پاکستان‬
‫نے کہاکہ اس پر چین کے بنیادی مفاد میں ہمارا موقف اصولی ہے ۔سنکیانگ سی پیک کا اہم کردار اور پاکستان کے‬
‫ساتھ رابطے کا ذریعہ ہے۔ گلگت بلتستان اور سنکیانگ دو ہمسایہ عالقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خنجراب اور سوست بارڈر تجارت‬
‫کے لئے مزیدسہولیات کی فراہمی کے لئے پر عزم ہیں۔انہوں نے اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لئے کرمئی اور گوادر‬
‫اور گوادر اور کاشغر کو سسٹر سٹی قرار دینے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں " جوائنٹ ایگریکلچر‬
‫ڈیمانسٹریشن زون " کے قیام کے خواہش مند ہیں جہاں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی۔ سنکیانگ کے تعاون سے‬
‫خواہش مند ہیں۔ ہم سنکیانگ اور چین کے دیگر عالقوں کے سیاحوں‬ ‫گلگت بلتستان میں سولر انرجی میں تعاون کے بھی‬
‫کو دعوت دیتےہیں کہ وہ پاکستان کے سیاحتی مقامات کا دورہ کریں ۔ اس سلسلہ میں چین کے ‪ 15‬ٹورز آپریٹرز کے گروپ‬
‫سے پاکستان میں مالقات ہوئی جو سوست بارڈر کے ذریعے پاکستان آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے شعبہ میں مشترکہ‬
‫تحقیق ‪ ،‬فیکلٹی ممبران کے تبادلے اور سکالرشپ ‪ ،‬تعلقات کو وسعت دینے میں اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ‬
‫میری خواہش ہے کہ مزید پاکستانی اس جامع اور دیگر چین کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں۔ ہم چین کو اپنا‬
‫کی صورتحال کا ذکر کرتےہوئے‬ ‫اچھادوست اور ہمسایہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر مشرق وسطٰی بالخصوص غزہ‬
‫کہا کہ دنیابھر سے امن سے محبت کرنے والے مختلف مذاہب ‪ ،‬عالقوں کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں‬
‫وہ سنکیانگ یونیورسٹی کے طلبا و طالبات میں‬ ‫بعدازاں‬ ‫کے خالف آواز اٹھائیں۔‬ ‫معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت‬
‫گھل مل گئے۔ان کی خیریت اور وہاں پر یونیورسٹی میں ان کے شعبہ جات کے بارے میں دریافت کیا۔ اس موقع پر‬
‫گفتگوکرتےہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی طلبا سنکیانگ میں تعلیم حاصل کریں‪،‬‬
‫سیاحت کےفروغ کے لئے دو طرفہ اقدامات کئے جائیں گے‪ ،‬چین انتہائی خوبصورت ملک اور اچھے لوگوں کا معاشرہ ہے‪،‬‬
‫نوجوان کسی بھی معاشرے کی ترقی کا اہم جزو ہیں‪ ،‬ترقی کےلئے زندگی کامقصد متعین کرناہو گا‪ ،‬چین میں پاکستانی طلبہ‬
‫پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے طالب علموں سے کہاکہ آپ ہمارا مستقبل ہیں اور کل آپ‬
‫ملک کی قیادت سنبھالیں گے۔\‪932‬‬ ‫نے اپنے‬

‫‪C:mrb-zaa/P:mrb/L:taa/E:taa/I:hma/R:hma‬‬

‫‪C:10:41/P:11:29/L:11:32/E:11:33/R:11:42‬‬
‫‪LOGNO: 37‬‬
‫‪10/20/2023 11:42:37 AM‬‬
‫‪version:0‬‬
‫‪-----------‬‬
‫اے پی پی اردو سروس‬
‫اہم ترین‬
‫نگران وزیراعظم۔۔۔خطاب( ترمیم شدہ)‬
‫تاریخ‬ ‫سنکیانگ یونیورسٹی کا دورہ اور خطاب‪ ،‬انہیں سنکیانگ یونیورسٹی کی‬ ‫میں‬ ‫ارومچی‬ ‫کا‬ ‫نگران وزیراعظم‬
‫بارے بریفنگ بھی دی گئی‬

‫چین کے خود مختار صوبہ سنکیانگ کے‬ ‫ارومچی۔‪ 20‬اکتوبر (اے پی پی)‪:‬نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ‬
‫دارالحکومت ارومچی کے دورے کے دوران سنکیانگ یونیورسٹی گئے جہاں انہوں نےسکالرز‪ ،‬محققین‪ ،‬ماہرین تعلیم‪ ،‬فیکلٹی ممبران‬
‫اور طلبا کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ یونیورسٹی پہنچنے پرسنکیانگ یونیورسٹی کے صدر یاؤ کیانگ اور اکیڈمیا کے‬
‫اراکین نےوزیراعظم کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا سنکیانگ کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان‬
‫پائیدار تعلقات میں سنگ میل کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے باہمی امن‪ ،‬خوشحالی اور ترقی کے لیے پاکستان اورچین کےہرطرح‬
‫کے وقت اورحاالت میں تزویراتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ نگران وزیر اعظم نے چین‬
‫پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے سنکیانگ کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے قدیم شاہراہ ریشم کے ذریعے سنکیانگ‬
‫کے ساتھ تاریخی روابط کا ذکر کیا۔سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے درمیان ثقافتی اور تاریخی روابط کے حوالے سے کا ذکر‬
‫کرتے ہوئےوزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی‪ ،‬اقتصادی ہم آہنگی‪ ،‬تجارت اور سرمایہ کاری‪ ،‬زراعت‪ ،‬تعلیمی تبادلے‪ ،‬سائنس‬
‫اور ٹیکنالوجی اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے کے لیے سنکیانگ کے ساتھ شراکت کےلئےپاکستان‬
‫کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک اور عوام کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے میں طلبا کے اہم کردار کو اجاگر کرتے‬
‫ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان اور چین کے نوجوانوں سے اس امید کا اظہارکیا کہ وہ آئندہ برسوں میں اس دوستی اوربھائی‬
‫چارے کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم کو یونیورسٹی کے ہسٹری میوزیم میں‪99‬سال پرانی سنکیانگ یونیورسٹی‬
‫دی گئی۔\‪932‬‬ ‫بریفنگ بھی‬ ‫کی تاریخ بارے‬

‫‪C:msb-atr/P:msb/L:taa/E:taa/I:hma/R:hma‬‬

‫‪C:11:03/P:11:57/L:11:57/E:12:02/R:12:09‬‬
‫‪LOGNO: 51‬‬
‫‪10/20/2023 12:09:03 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪---------------‬‬
‫اے پی پی اردو سروس‬
‫اہم ترین‬
‫نگراں وزیراعظم۔۔۔مالقات‬
‫وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کور کے پارٹی سیکرٹری لی یفئی کی مالقات‬

‫ارومچی۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے چین کے سنکیانگ ایغور خودمختار عالقے کے‬
‫ڈپٹی پارٹی سیکرٹری اور سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کور (ایکس پی سی سی) کے پارٹی سیکرٹری لی یفئی نے جمعہ کو‬
‫یہاں مالقات کی اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے سے متعلق معامالت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے‬
‫جاری بیان کے مطابق پاکستان کے لیے چینی عوام کے گرمجوشی کے جذبات کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی‬
‫خودمختاری‪ ،‬عالقائی سالمیت اور اقتصادی ترقی کے لیے بھرپور حمایت پر سی پی سی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ بیجنگ میں‬
‫صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ اپنی مالقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان‬
‫دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چینی قیادت کے مضبوط عزم کو سراہا۔ وزیراعظم نے سنکیانگ اور گلگت بلتستان‬
‫کے درمیان ثقافتی اور تاریخی روابط کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک کے نقطہ آغاز کے طور پر سنکیانگ کی اہمیت کو‬
‫اجاگر کیا۔ انہوں نے سنکیانگ اور پاکستان کے پڑوسی عالقوں کے درمیان تجارت‪ ،‬روابط اور ثقافتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے‬
‫کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ پاکستان کے ساتھ ایکس پی سی سی کے مضبوط ادارہ جاتی روابط اور سنکیانگ کے امن اور‬
‫ترقی میں اس کے کردار کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایکس پی سی سی کو پاکستان میں صنعتی ترقی‪ ،‬سیاحت‪ ،‬زراعت اور‬
‫معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ ڈپٹی پارٹی سیکرٹری‬
‫لی یفئی نے کہا کہ چین پاکستان کو ایک اہم اقتصادی شراکت دار سمجھتا ہے اور تجارتی اور روابط کو مزید گہرا کرنے کے‬
‫لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنکیانگ کی خودمختار عالقائی حکومت خنجراب سوست بارڈر‬
‫کراسنگ کے ذریعے تجارت‪ ،‬روابط اور عوام کے درمیان تعلقات کو آسان بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں‬
‫ہے۔‬

‫‪C:riz-msf/P:riz/L:tam/R:tam‬‬

‫‪C:16:06/P:16:08/L:16:09/R:16:20‬‬
‫‪LOGNO: 172‬‬
‫‪10/20/2023 4:20:00 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪--------‬‬
‫اے پی پی اردو سروس‬
‫اہم ترین‬
‫نگران وزیراعظم۔۔۔مالقات‬
‫چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور عالقائی امن و ترقی کا ضامن ہے‪،‬نگران وزیراعظم‬

‫ارومچی۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی‬
‫خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور عالقائی امن و ترقی کا ضامن ہے‪،‬سنکیانگ اور پاکستان کے ہمسایہ عالقوں کے درمیان تجارت‬
‫اور سرمایہ کاری سے لے کر ثقافتی اور عوام سے عوام کے تعلقات تک تعاون کے مختلف شعبوں میں روابط کو گہرا کرنے کی‬
‫ضرورت ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ارومچی‬
‫میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی پولٹ بیورو کے مرکزی ممبر اور سنکیانگ ایغور خود مختار عالقے کے پارٹی سیکرٹری ما‬
‫زنگروئی کے ساتھ مالقات کی۔ اس موقع پر چین کے ساتھ دوستی کے حوالے سے پاکستان کے عزم کااعادہ کرتےہوئے وزیراعظم‬
‫نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور عالقائی امن و ترقی کا ضامن ہے۔ بیجنگ میں‬
‫صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ اپنی مالقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان‬
‫دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چینی قیادت کے مضبوط ذاتی عزم کو سراہا۔ پاکستان کے لیے سنکیانگ کی اہمیت‬
‫کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم کاکڑ نے کہا کہ یہ خطہ پاکستان کے ساتھ جغرافیائی‪ ،‬تاریخی اور ثقافتی وابستگی کی وجہ سے‬
‫ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے سنکیانگ اور پاکستان کے ہمسایہ عالقوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری سے لے کر‬
‫ثقافتی اور عوام سے عوام کے تعلقات تک تعاون کے مختلف شعبوں میں روابط کو گہرا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ سنکیانگ کا‬
‫دورہ کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے‪ ،‬پارٹی کے سیکرٹری ما زنگروئی نے کہا کہ متعدد شعبوں میں پاکستان اور‬
‫سنکیانگ تعلقات کو گہرا کرنے کی بے پناہ صالحیت موجود ہے۔ انہوں نے سنکیانگ کی جانب سے پاکستان میں کاروبار اور‬
‫تجارت کے مواقع تالش کرنے اور خنجراب سوست بارڈر کراسنگ کے ذریعے تجارتی اور عوام کے درمیان تعلقات کو مزید آسان‬
‫بنانے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے سنکیانگ اور پاکستان کے پڑوسی عالقوں کے درمیان تعاون کی مکمل‬
‫صالحیت کو بروئے کار النے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔\‪932‬‬

‫‪C:mrb-zaa/P:mrb/L:hma/R:hma‬‬

‫‪C:11:35/P:12:14/L:12:23/R:12:24‬‬
‫‪LOGNO: 56‬‬
‫‪10/20/2023 12:24:15 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪-----------‬‬

‫اے پی پی اردو سروس‬


‫اہم ترین‬
‫نگران وزیراعظم۔۔۔نمازجمعہ ادائیگی‬
‫نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی کی تاریخی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد میں نماز جمعہ ادا کی‬

‫ارومچی۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی کی تاریخی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد‬
‫میں نماز جمعہ ادا کی۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم نے ملک و قوم و امت مسلمہ کی ترقی و‬
‫خوشحالی کے لئے دعا کی۔وزیراعظم نے غزہ کے مظلوم لوگوں کے حق میں خصوصی دعاکی۔‬

‫‪C:msb-zaa/P:msb/L:taa/R:taa‬‬
‫‪C:14:56/P:14:57/L:14:58/R:14:59‬‬
‫‪LOGNO: 112‬‬
‫‪10/20/2023 2:59:46 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪----------‬‬
‫اے پی پی اردو سروس‬
‫اہم ترین‬
‫نگران وزیراعظم۔۔۔مالقات‬
‫نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد کے امام سے مالقات‬

‫ارومچی۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی کی تاریخی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد‬
‫کے امام اور سنکیانگ اسالمک انسٹی ٹیوٹ کے ڈین عبدالرقیب تومل نیاز سے مالقات کی۔ یہ بات وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری‬
‫بیان میں بتائی گئی۔‬

‫‪C:riz-msf/P:riz/L:taa/R:taa‬‬

‫‪C:15:13/P:15:15/L:15:16/R:15:18‬‬
‫‪LOGNO: 121‬‬
‫‪10/20/2023 3:18:07 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪-----------‬‬
‫اے پی پی اردو سروس‬
‫قومی‬
‫نگراں وزیراعظم۔۔۔وطن واپسی‬
‫نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چین کا دورہ مکمل کرکے اسالم آباد پہنچ گئے‬

‫اسالم آباد۔‪ 20‬اکتوبر ( اے پی پی)‪:‬نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چین کا دورہ مکمل کرکے جمعہ کو اسالم آباد پہنچ‬
‫گئے۔ دورے کے دوران وزیراعظم نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تیسرے فورم میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ جمعہ‬
‫کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ‪ ،‬چینی‬
‫اور روسی صدور‪ ،‬چین کے وزیراعظم و کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداران اور دیگر ممالک کے رہنمائوں سے مالقاتیں کیں۔‬
‫وزیراعظم نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے چینی کارباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے بھی مالقاتیں کیں۔ بعدازاں‬
‫وزیراعظم نے چین کے شہر ارومچی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ارومچی کی سیاسی قیادت‪ ،‬کاروباری شخصیات اور ارومچی میں‬
‫زیرتعلیم پاکستانی طلباء سے مالقات کی۔‬

‫‪C:riz-nsr/P:riz/L:tam/R:tam‬‬

‫‪C:19:38/P:19:41/L:19:42/R:19:43‬‬
‫‪LOGNO: 341‬‬
‫‪10/20/2023 7:43:36 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬
‫‪--------‬‬
‫ے پی پی اردو سروس‬
‫قومی‬
‫نگران وزیر اطالعات ۔ ۔۔ مالقات‬
‫پوری دنیا کا مسئلہ ہے‪ ،‬سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہے‪ ،‬مرتضٰی‬ ‫ڈس انفارمیشن‬ ‫مس انفارمیشن اور‬
‫سولنگی‬

‫اسالم آباد۔‪20‬اکتوبر (اے پی پی)‪:‬نگران وفاقی وزیر اطالعات و نشریات مرتضٰی سولنگی نے مس انفارمیشن‪ ،‬ڈس‬
‫انفارمیشن اور فیک نیوز پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مس انفارمیشن‪ ،‬ڈس انفارمیشن اور فیک نیوز‬
‫پوری دنیا کا مسئلہ ہے‪ ،‬سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہیں‪ ،‬صحافیوں کو تربیت کی فراہمی کیلئے برطانیہ کے‬
‫جدید میڈیا نصاب سے مدد لی جائے گی‪ ،‬برطانیہ کے ساتھ میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ ان خیاالت‬
‫کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں برطانوی ہائی کمیشن کی پولیٹیکل قونصلر مس زوئی ویئر سے مالقات کے دوران گفتگو کرتے‬
‫ہوئے کیا۔ مالقات میں پاک برطانیہ تعلقات‪ ،‬نفرت انگیز بیانیہ‪ ،‬مس انفارمیشن‪ ،‬ڈس انفارمیشن کے خاتمے‪ ،‬میڈیا کے شعبوں میں‬
‫تعاون کے فروغ اور یو این ڈی پی کے سیف ڈیجیٹل انوائرمنٹ پروگرام پر تبادلہ خیال ہوا۔ نگران وفاقی وزیر اطالعات نے کہا کہ‬
‫پاکستان برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے‪ ،‬برطانیہ کے ساتھ میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے‬
‫کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کے سیف ڈیجیٹل انوائرمنٹ پروگرام سے غلط معلومات اور نفرت انگیز بیانیہ کو‬
‫پہچانے میں مدد ملے گی۔ یہ پروجیکٹ آن الئن سپیس پر غلط اور نفرت انگیز بیانیہ کی نشاندہی کرنے والے اہم سرکاری اداروں‬
‫اور اہلکاروں کے علم‪ ،‬استعداد اور ہنر کو مزید بہتر بنائے گا۔ نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ مس انفارمیشن‪ ،‬ڈس انفارمیشن اور‬
‫فیک نیوز پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی‬
‫خبریں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو تربیت کی فراہمی کیلئے برطانیہ کے جدید میڈیا نصاب سے مدد لی جائے گی‪ ،‬اس‬
‫ضمن میں انفارمیشن سروس اکیڈمی اہم کردار ادا کرے گی‪ ،‬انفارمیشن سروس اکیڈمی میں نفرت انگیز بیانیہ اور غلط معلومات کے‬
‫حوالے سے آگاہی سیشنز بھی منعقد کئے جائیں گے۔ مالقات میں فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔‬
‫مرتضٰی سولنگی نے کہا کہ فلم اور ڈرامہ کسی بھی ملک کی ثقافت اور مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے‬
‫ہیں۔ وزیر اطالعات نے برطانوی پولیٹیکل قونصلر کو ملک میں انتخابات کے حوالے سے سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ‬
‫انتخابات وقت پر ہوں گے‪ ،‬انتخابات کی تاریخ کا اعالن الیکشن کمیشن کرے گا۔ برطانوی پولیٹیکل قونصلر نے پاکستان اور برطانیہ‬
‫کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دالیا۔\‪932‬‬

‫‪C:mrb-yas/P:mrb/L:hma/R:hma‬‬

‫‪C:12:22/P:12:28/L:12:28/R:12:30‬‬
‫‪LOGNO: 60‬‬
‫‪10/20/2023 12:30:52 PM‬‬
‫‪version: 0‬‬

You might also like