Professional Documents
Culture Documents
PM + Info 20.10.23
PM + Info 20.10.23
اہم ترین
وزیراعظم دورہ چین۔۔۔مشترکہ بیان
پاکستان اور چین کا اسرائیل ۔فلسطین کشیدگی کے خاتمے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ ،غزہ میں مزید انسانی تباہی
سے بچنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہرممکن کوشش کی جائے ،وزیراعظم کے دورہ چین کے اختتام پر مشترکہ بیان
اسالم آباد۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):پاکستان اور چین نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور تشدد کی موجودہ
بڑھتی ہوئی شدت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
کے دورہ چین کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں دونوں فریقین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تنازعہ سے نکلنے کا
بنیادی راستہ " دو ریاستی حل اور فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام" میں مضمر ہے۔ مشترکہ بیان میں مخاصمت بند کرنے،
شہریوں کے تحفظ اور غزہ میں مزید انسانی تباہی سے بچنے کے لیے ہرممکن کوشش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جمعہ کو یہاں
دفتر خارجہ سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن
پنگ کی دعوت پر تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین االقوامی تعاون میں شرکت کے لئے 16سے 20اکتوبر 2023تک
چین کا دورہ کیا جس کے دوران دونوں فریقوں نے 20معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جن میں بی آر آئی،
بنیادی ڈھانچے ،کان کنی ،صنعت ،ماحول دوست ترقی ،صحت ،خالئی تعاون ،ڈیجیٹل معیشت ،ترقیاتی تعاون اور چین کو زرعی
مصنوعات کی برآمدات کے معاہدے و سمجھوتے شامل ہیں۔مشترکہ بیان کے مطابق فریقین نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان
کشیدگی اور تشدد میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری طور پر جنگ بندی اور شہریوں کے تحفظ اور غزہ
میں اس سے بھی بدتر انسانی تباہی کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کا مطالبہ کیا۔ دونوں فریقوں نے اس بات کا اعادہ کیا
کہ تنازعہ سے نکلنے کا بنیادی راستہ دو ریاستی حل پر عمل درآمد اور فلسطین کی ایک آزاد ریاست کے قیام میں مضمر ہے۔
بین االقوامی برادری کو فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے ،فلسطین کے مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے ،فلسطین اور
اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی جلد بحالی میں سہولت فراہم کرنے اور پائیدار امن النے کا راستہ تالش کیا جائے۔ فریقین نے
اور مشترکہ طور پر بین االقوامی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں
کیا جس میں اقوام متحدہ محور اور بین االقوامی قانون پر مبنی بین االقوامی نظام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور
اصولوں پر مبنی بین االقوامی تعلقات کو چالنے والے بنیادی اصول شامل ہیں۔ دونوں فریق بین االقوامی برادری کے اتحاد اور
تعاون کے حامی ہیں ،باالدستی اور طاقت کی سیاست کی مخالفت کرتے ہیں ،حقیقی کثیر الجہتی کی پاسداری کرتے ہیں ،اور امن،
ترقی ،مساوات ،انصاف ،جمہوریت اور آزادی کی انسانیت کی مشترکہ اقدار کو فروغ دیتے ہیں۔مشترکہ بیان کے مطابق۔ فریقین نے
اس بات کا اعادہ کیا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات میں باہمی اعتماد بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا
کہ چین اور پاکستان ہر آزمائش پر پورا اترنے والے سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر اور آئرن برادرز ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان
دوستی آزمودہ اور اٹوٹ ہے۔ چینی وفد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات اس کے خارجہ تعلقات میں
ترجیح ہیں۔ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاک چین تعلقات اس کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہیں۔ دونوں فریقین چین اور
پاکستان کے درمیان تعلقات کو سٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھتے رہیں گے ،ترقی کی راہ پر مل کر آگے بڑھیں
گے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر میں تیزی الئیں گے۔ فریقین نے اپنے اپنے بنیادی
مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستانی وفد نے ون چائنہ اصول پر اپنے پختہ
عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے اور پاکستان قومی یکجہتی کے حصول کے لیے چینی
حکومت کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور کسی بھی قسم کی "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کرتا ہے۔ پاکستان بحیرہ
جنوبی چین ،ہانگ کانگ ،سنکیانگ اور ژی زانگ کے معامالت پر چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ چینی وفد نے پاکستان کی
خودمختاری ،قومی آزادی اور عالقائی سالمیت کے تحفظ ،پاکستان کے قومی حاالت کے مطابق معاشی استحکام و ترقی کی راہ پر
گامزن ہونے ،دہشت گردی کے خالف جنگ اور عالقائی و بین االقوامی امور میں بڑا کردار ادا کرنے میں اپنی حمایت کا اعادہ
کیا۔ پاکستان نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین االقوامی تعاون کے کامیاب انعقاد پر چین کو دلی مبارکباد پیش کی۔ چین کی
جانب سے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں پاکستان کی مسلسل حمایت اور شرکت کو سراہا گیا۔ دونوں فریقین نے تسلیم کیا کہ بیلٹ اینڈ
روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) عالمی اقتصادی ترقی کا ایک مضبوط محرک ہے ،بین االقوامی اقتصادی تعاون کے لئے ایک پلیٹ
فارم فراہم کرتا ہے ،دنیا بھر میں مشترکہ ترقی کے لئے امکانات کھولتا ہے ،اور وسیع پیمانے پر سراہی جانے والی بین االقوامی
عوامی فالح کے ساتھ ساتھ انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر میں ایک اہم جزو بن گیا ہے۔
فریقین نے اعلٰی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون پر مل کر کام کرنے اور امن ،ترقی اور باہمی تعاون کے روشن مستقبل کا آغاز
کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے تسلیم کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بی آر آئی کے ایک اہم منصوبے کے
طور پر اپنے قیام کے 10سالوں میں نتیجہ خیز نتائج برآمد کیے ہیں اور اب اعلی معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں
داخل ہو گیا ہے۔ فریقین نے مشترکہ طور پر گروتھ کوریڈور ،روزگار بڑھانے والی راہداری ،جدت طرازی کوریڈور ،گرین کوریڈور
اور کھلی راہداری کی تعمیر اور سی پیک کو اعلٰی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے مثالی منصوبے کے طور پر تعمیر
کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ گوادر پورٹ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں فریقین نے گوادر پورٹ
کی ترقی اور اس کے معاون منصوبوں کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے ڈی سیلینیشن پالنٹ ،نیو گوادر انٹرنیشنل
ایئرپورٹ( این جی آئی اے) ،پاک چائنہ فرینڈشپ ہسپتال اور دیگر منصوبوں پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ فریقین نے
گوادر کو اعلٰی معیار کی بندرگاہ ،عالقائی تجارتی مرکز اور رابطہ مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس بات کو تسلیم کرتے
ہوئے کہ ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن سی پیک فریم ورک کے تحت ایک اہم منصوبہ ہے اور پاکستان کی سماجی اور معاشی
ترقی کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے ،دونوں فریقوں نے اس منصوبے کو جلد از جلد نافذ کرنے کے لئے دونوں ممالک کے
رہنمائوں کی مشترکہ تفہیم کے مطابق عمل کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے شاہراہ قراقرم (رائے کوٹ تھاکوٹ سیکشن) کی
تشکیل نو کے منصوبے کے ابتدائی کام میں ہونے والی اہم پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس پر عمل درآمد کو تیز
کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سی پیک کے تحت پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی اور رابطے بڑھانے کے لئے رفتار پیدا
کرنے کے لئے ڈی آئی خان ژوب روڈ منصوبے کی تیاری کے کام کو آگے بڑھانے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی فریق
نے فوٹو وولٹک اور دیگر قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو بھرپور انداز میں ترقی دینے کے لئے پاکستان کی کوششوں کو
سراہا جو توانائی کے شعبے کی گرین اور ماحول دوست ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔ دونوں فریق چینی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی
کرتے ہیں کہ وہ عام تجارتی اصولوں کے مطابق اس طرح کے منصوبوں کی ترقی میں مزید حصہ لیں تاکہ اس کے نتائج حاصل
کیے جاسکیں۔ فریقین نے پاکستان کی صنعت کاری میں مدد کے لئے صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر عمل درآمد کو فعال
طور پر فروغ دینے اور چینی کمپنیوں کو پاکستان میں مینوفیکچرنگ کی ترغیب دینے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے اس بات کا اعادہ
کیا کہ سی پیک باہمی تعاون کے لئے ایک کھال اور جامع پلیٹ فارم ہے اور کسی تیسرے فریق کو سی پیک تعاون کے ترجیحی
شعبوں جیسے صنعت ،زراعت ،آئی سی ٹی ،سائنس اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔فریقین
نے کان کنی کی صنعت میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا جس میں ارضیاتی سروے ،ارضیات اور معدنیات پر مشترکہ
تحقیق ،باصالحیت افراد کی تربیت اور کان کنی کے صنعتی پارکوں کی منصوبہ بندی شامل ہے۔ فریقین نے تسلیم کیا کہ دونوں
ممالک کے درمیان زرعی تعاون کی بڑی صالحیت ہے اور خاص طور پر سی پیک کے فریم ورک کے تحت فصلوں کی افزائش
اور کیڑوں پر قابو پانے کے منصوبوں میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے۔ فریقین نے فصلوں کی کاشت ،جانوروں اور پودوں کی
بیماریوں کی روک تھام ،زرعی میکانائزیشن ،زرعی ٹیکنالوجی کے تبادلے اور زرعی مصنوعات کی تجارت جیسے شعبوں میں تعاون
کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سی پیک جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری کے فریم ورک کے
تحت تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے ،مشترکہ طور پر ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر اور انتظام کو بہتر بنانے ،جدید ٹیکنالوجیز
میں تعاون کو آگے بڑھانے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سروس کے لئے استعداد کار بڑھانے اور ڈیجیٹل معیشت کی اعلی معیار کی
ترقی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے سی پیک ورکنگ گروپ برائے سماجی و اقتصادی تعاون کے تحت حاصل ہونے
والے مثبت نتائج پر اطمینان کے ساتھ جائزہ لیا۔ پاکستانی وفد نے پاکستان میں سیالب کے بعد تعمیر نو اور بحالی کے لئے چین
کے تعاون کو سراہا۔ چین 'مشترکہ خوشحالی' کے تصور کے مطابق لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے اور آفات کے بعد
کی تعمیر نو میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا ،جس میں موثر ذریعہ معاش امداد کے منصوبوں پر عمل درآمد کو ترجیح دی
جائے گی ،خاص طور پر سب سے زیادہ متاثرہ اور کمزور لوگوں کو سماجی اور معاشی فوائد فراہم کیے جائیں گے۔ چین نے
پاک چین آزاد تجارتی معاہدے کے فریم ورک کے تحت چین کو برآمدات بڑھانے میں پاکستان کی مدد کرنے پر آمادگی کا اظہار
کیا اور پاکستان کو تجربات کے تبادلے ،خصوصی مطالعات ،ماہرین کے تبادلے اور اہلکاروں کی تربیت کے ذریعے اپنی برآمدی
صالحیت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔ پاکستان نے مزید چینی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے خوش آمدید
کہا اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے حالیہ اقدامات اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف
سی) کے قیام سے آگاہ کیا۔ چینی وفد نے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری اور کاروبار کو سہولت فراہم کرنے کے لئے پاکستان
کی کوششوں کو سراہا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تبادلوں میں اضافے کی حالیہ رفتار کو سراہا اور بی ٹو بی
تبادلوں کو مزید آسان بنانے کا عزم کیا۔ فریقین نے باہمی عوامی تبادلوں اور سہولت کاری کی سطح کو بڑھانے کے لئے کوششیں
کرنے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے پاکستان سے چین کو گوشت اور خشک مرچ کی برآمد اور چینی مارکیٹ میں پاکستانی تازہ چیری
کے لئے چین کی مارکیٹ میں رسائی کے حصول سےمتعلق پروٹوکول اور رواں سال چین کو پاکستانی ڈیری مصنوعات اور
جانوروں کی کھالوں کی برآمد تک رسائی سے متعلق معاہدے کا ذکر کیا۔ چین مزید اعلٰی معیار کی پاکستانی مصنوعات اور
پاکستانی اداروں کو چینی مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے خوش آمدید کہتا ہے۔ فریقین کا ماننا ہے کہ خنجراب درہ دوطرفہ
تجارت اور عوامی سطح پر تبادلوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فریقین نے اعالن کیا کہ خنجراب پاس سال بھر
کام کرے گا اور خنجراب پاس کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور انتظام کو تیز کرنے اور اس سے آمد و رفت کی صورتحال کو
بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے کرنسی کے تبادلے کے معاہدے اور رینمنبی تصفیے اور کلیئرنگ پر تعاون کی پیشرفت پر
اطمینان کا اظہار کیا اور مالیاتی اور بینکاری تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے اپنے مالیاتی شعبے کے لئے
چین کی گراں قدر حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ فریقین نے خالئی سائنس ،ٹکنالوجی اور خالئی ایپلی کیشن میں سگنل کی پیش رفت کو
آگے بڑھانے کے لئے تبادلے کے پروگراموں ،وسائل کو متحرک کرنے اور جدت طرازی کے
ذریعے اپنے دیرینہ خالئی تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے خالئی حکام کی جانب
سے دستخط شدہ بین االقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن سے متعلق تعاون کی دستاویزات سے متعلق اطمینان کا اظہار کیا اور دونوں
ممالک کو جدید ترین خالئی مشنز میں قیادت کرنے کے لئے بیرونی خال کی تالش میں پیش رفت کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا،
جس سے انسانیت کی بہتری اور ہماری تہذیبوں کی ترقی کے لئے سائنسی پیش رفت اور بے مثال دریافتوں کے دور کا آغاز ہو
گا۔ پاکستان کی جانب سے نے چین کو جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ چینی وفد نے اس بات کا اعادہ کیا کہ
کشمیر ایک دیرینہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کے چارٹر ،اقوام متحدہ کی سالمتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور دوطرفہ
معاہدوں کے مطابق مناسب اور پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے ہر قسم کی دہشت گردی
کی مذمت کی۔ چینی وفد نے دہشت گردی کے خالف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کا اعتراف کیا۔ فریقین نے عالمی
امن و سالمتی کو فروغ دینے کے لئے انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان نے پاکستان میں تمام چینی
اہلکاروں ،منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور چینی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملوں کے ذمہ
داروں کا محاسبہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی وفد نے اس سلسلے میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی عظیم
کاوشوں کو سراہا۔ فریقین نے جاری دوطرفہ سیکیورٹی تعاون پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور اسے مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
کیا۔ فریقین نے پاک چین سیاحتی تبادلوں کے رواں سال میں ثقافتی تعاون میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ فریقین نے خاص
طور پر پیلس میوزیم میں منعقدہ مشترکہ گندھارا آرٹ نمائش کی کامیابی کو سراہا اور اس تقریب کو چین کے مختلف حصوں میں
سیاحتی نمائش میں تبدیل کرنے کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان کی جانب سے چین کی وزارت ثقافت و سیاحت کی جانب سے آئوٹ بائونڈ
گروپ ٹورازم کے لیے منظور شدہ ممالک کی فہرست میں پاکستان کی شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے
سیاحتی شعبے کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان قریبی
تعاون ،اعتماد اور کمیونیکیشن پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط
سٹریٹجک دفاع اور سیکیورٹی تعاون خطے میں امن و استحکام کا ایک اہم عنصر ہے ،فریقین نے اعلی سطح کے عسکری دوروں
اور تبادلوں کو برقرار رکھنے اور تربیت ،مشترکہ مشقوں اور فوجی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔
بیان کے مطابق پاکستانی وفد نے چینی قیادت کے کھلے پن ،عالقائی رابطوں ،اقتصادی انضمام اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر آمادگی
کے وژن کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔ پاکستان گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو ،گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سوالئزیشن
انیشی ایٹو کی حمایت جاری رکھے گا اور پائیدار ترقی کے لیے ترقی پذیر ممالک کے حقوق کے تحفظ کے لیے چین کی
کوششوں کو سراہتا ہے۔ فریقین نے افغانستان کے مسئلے پر رابطے اور کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے اور عالقائی امن و استحکام
بیجنگ میں صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم انوار کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔مشترکہ بیان کے مطابق
الحق کاکڑ کے درمیان مالقات ہوئی۔ وزیراعظم پاکستان نے چینی وزیراعظم لی چیانگ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی)
کی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور سی پی سی سینٹرل کمیشن فار ڈسپلن انسپکشن کے سیکرٹری
لی شی سے بھی مالقاتیں کیں۔ دونوں ممالک کے رہنمائوں نے خوشگوار ماحول میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس میں چین اور
پاکستان کے درمیان سٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو مضبوط بنانے ،مختلف شعبوں میں عملی تعاون اور باہمی دلچسپی کے بین
االقوامی اور عالقائی امور پر وسیع اتفاق رائے پایا گیا۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے اور اپنے وفد کی پرتپاک مہمان
نوازی پر چین کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور صدر شی جن پنگ کو پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے جلد
پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ دونوں فریقین نے سفارتی ذرائع سے اس معاملے پر رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا
C:riz-mrt/P:riz/L:tam/R:tam
C:18:47/P:18:54/L:18:54/R:19:14
LOGNO: 322
10/20/2023 7:14:51 PM
version: 0
----------
اے پی پی اردو سروس
اہم ترین
نگران وزیراعظم۔۔۔خطاب (تفصیلی خبر)
کامنفرد رشتہ اعتماداور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے،نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ خطاب پاکستان اور چین کی دوستی
ارومچی۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی
کامنفرد رشتہ اعتماداور باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہے،سنکیانگ صرف تجارتی اور مواصالتی راہداری نہیں بلکہ دو عظیم
قوموں کو جوڑنے کاباعث بھی ہے،چین میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلبا پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے کردار
ادا کریں ،دنیا بھر میں مقیم لوگ مذہب اور نسل سے باال تر ہو کر غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خالف آواز اٹھائیں۔ جمعہ کو
سنکیانگ یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبا سے خطاب کرتےہوئے نگران وزیراعظم نے کہاکہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم جیسے
اہم ایونٹ میں شرکت کے بعد وہ اورومچی پہنچے ہیں ،بیلٹ اینڈ روڈ فورم بی آرآئی کے 10سال مکمل ہونے پر منعقدہ
فورم تھا جس کاسی پیک فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ میں نے بی آر ائی کے اعلٰی سطح کے فورم سے خطاب کیا اور چینی
رہنمائوں ،کاروباری شخصیات اور دانشوروں سے مالقاتیں بھی کیں جس میں چین کے ساتھ پاکستان کے ہر موسم میں آزمودہ
تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں آنے پر عوام کی
جانب سے پرتپاک استقبال اور یہاں کے خوبصورت موسم اور ماحول نے مجھے بہت متاثر کیا۔ سنکیانگ پاکستانیوں کےدلوں میں
خصوصی مقام رکھتا ہے۔ جس کے ساتھ طویل ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو چین اور پاکستان کو آپس میں مالتا ہے۔ یہ نہ
صرف تجارت اور مواصالت کے رابطے کا ذریعہ ہے بلکہ ہماری دو عظیم قوموں کو آپس میں جوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا
کہ چین اور پاکستان کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں جو دو طرفہ باہمی اعتماد ،احترام اور ہر وقت میں آزمودہ ہیں جو
ہماری آنے والی نسلوں کے لئے ایک مثال ہے۔ پاکستان میں تمام سیاسی وابستگیوں سے باال تر ہو کر اس بات پر مکمل اتفاق پایا
جاتا ہے کہ چین اور پاکستان کی دوستی ہمارے دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی اور عالقائی ترقی اور امن کی کی ضامن
ہے ۔ ہم چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی شراکت داری کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔ دنیامیں ہونے والی
تبدیلیوں سے باال تر ہو کر چین اور پاکستان کی دوستی پائیدار اور برقرار رہی ہے۔ دونوںممالک کے دوستانہ تعلقات اب
کی طرف گامزن ہیں۔سی پیک اس سلسلہ کی اہم کڑی ہے جو بی آر آئی کے تحت ایک جامع منصوبہ اقتصادی شراکت داری
ہے ،ا س سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان رابطوں سے عالقائی امن کو فروغ ملے گا ،سی پیک میں گوادر کو مرکزی
حیثیت حاصل ہے،سی پیک سےصنعتی ترقی ،روزگار ،معدنیات اور آئی ٹی کو فروغ ملے گا۔ اس منصوبے نے ہمیں ٹرانسپورٹ
اور مواصالت کے شعبے کو اپ گریڈ کرنے میں مد ددی ہے۔ توانائی کی کمی پوری کرنے اور بلوچستان میں گوادر بندر گاہ
کے قیام میں مدد دی ہے بلکہ اس سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیداہوئے ،معیار زندگی بلند ہوا اور عالقائی روابط
بڑھے ۔ چین کے صدر نے گزشتہ سال سنکیانگ کے دورہ کے موقع پر سنکیانگ کو رابطوں کامرکز قرار دیتےہوئے اس کی
پاکستان چین سےالزوال تزویراتی شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے عزم کااعادہ کرتا تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا تھا۔
ہے جو نہ صرف انفراسٹرکچر بلکہ انسانی روابط بڑھانا بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ سنکیانگ صرف تجارتی اور مواصالتی
راہداری نہیں بلکہ دو عظیم قوموں کو جوڑنے کاباعث بھی ہے۔ ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ مشترکہ ثقافت کی وجہ سے سنکیانگ
پاکستانیوں کے دلوں میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ عوامی سطح پر تعلقات ،پائیدار ترقی ،امن اور استحکام ،تعلیم اور ٹیکنیکل
کے بنیادی موقف کا اعادہ کرتےہوئے انہوں شعبہ میں تعاون کے لئے یہ دورہ ایک سنگ میل ہے۔ سنکیانگ پر پاکستان
نے کہاکہ اس پر چین کے بنیادی مفاد میں ہمارا موقف اصولی ہے ۔سنکیانگ سی پیک کا اہم کردار اور پاکستان کے
ساتھ رابطے کا ذریعہ ہے۔ گلگت بلتستان اور سنکیانگ دو ہمسایہ عالقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خنجراب اور سوست بارڈر تجارت
کے لئے مزیدسہولیات کی فراہمی کے لئے پر عزم ہیں۔انہوں نے اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لئے کرمئی اور گوادر
اور گوادر اور کاشغر کو سسٹر سٹی قرار دینے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں " جوائنٹ ایگریکلچر
ڈیمانسٹریشن زون " کے قیام کے خواہش مند ہیں جہاں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی۔ سنکیانگ کے تعاون سے
خواہش مند ہیں۔ ہم سنکیانگ اور چین کے دیگر عالقوں کے سیاحوں گلگت بلتستان میں سولر انرجی میں تعاون کے بھی
کو دعوت دیتےہیں کہ وہ پاکستان کے سیاحتی مقامات کا دورہ کریں ۔ اس سلسلہ میں چین کے 15ٹورز آپریٹرز کے گروپ
سے پاکستان میں مالقات ہوئی جو سوست بارڈر کے ذریعے پاکستان آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے شعبہ میں مشترکہ
تحقیق ،فیکلٹی ممبران کے تبادلے اور سکالرشپ ،تعلقات کو وسعت دینے میں اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ
میری خواہش ہے کہ مزید پاکستانی اس جامع اور دیگر چین کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں۔ ہم چین کو اپنا
کی صورتحال کا ذکر کرتےہوئے اچھادوست اور ہمسایہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر مشرق وسطٰی بالخصوص غزہ
کہا کہ دنیابھر سے امن سے محبت کرنے والے مختلف مذاہب ،عالقوں کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں
وہ سنکیانگ یونیورسٹی کے طلبا و طالبات میں بعدازاں کے خالف آواز اٹھائیں۔ معصوم فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت
گھل مل گئے۔ان کی خیریت اور وہاں پر یونیورسٹی میں ان کے شعبہ جات کے بارے میں دریافت کیا۔ اس موقع پر
گفتگوکرتےہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی طلبا سنکیانگ میں تعلیم حاصل کریں،
سیاحت کےفروغ کے لئے دو طرفہ اقدامات کئے جائیں گے ،چین انتہائی خوبصورت ملک اور اچھے لوگوں کا معاشرہ ہے،
نوجوان کسی بھی معاشرے کی ترقی کا اہم جزو ہیں ،ترقی کےلئے زندگی کامقصد متعین کرناہو گا ،چین میں پاکستانی طلبہ
پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے طالب علموں سے کہاکہ آپ ہمارا مستقبل ہیں اور کل آپ
ملک کی قیادت سنبھالیں گے۔\932 نے اپنے
C:mrb-zaa/P:mrb/L:taa/E:taa/I:hma/R:hma
C:10:41/P:11:29/L:11:32/E:11:33/R:11:42
LOGNO: 37
10/20/2023 11:42:37 AM
version:0
-----------
اے پی پی اردو سروس
اہم ترین
نگران وزیراعظم۔۔۔خطاب( ترمیم شدہ)
تاریخ سنکیانگ یونیورسٹی کا دورہ اور خطاب ،انہیں سنکیانگ یونیورسٹی کی میں ارومچی کا نگران وزیراعظم
بارے بریفنگ بھی دی گئی
چین کے خود مختار صوبہ سنکیانگ کے ارومچی۔ 20اکتوبر (اے پی پی):نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
دارالحکومت ارومچی کے دورے کے دوران سنکیانگ یونیورسٹی گئے جہاں انہوں نےسکالرز ،محققین ،ماہرین تعلیم ،فیکلٹی ممبران
اور طلبا کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ یونیورسٹی پہنچنے پرسنکیانگ یونیورسٹی کے صدر یاؤ کیانگ اور اکیڈمیا کے
اراکین نےوزیراعظم کا استقبال کیا۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا سنکیانگ کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان
پائیدار تعلقات میں سنگ میل کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے باہمی امن ،خوشحالی اور ترقی کے لیے پاکستان اورچین کےہرطرح
کے وقت اورحاالت میں تزویراتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ نگران وزیر اعظم نے چین
پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے سنکیانگ کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے قدیم شاہراہ ریشم کے ذریعے سنکیانگ
کے ساتھ تاریخی روابط کا ذکر کیا۔سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے درمیان ثقافتی اور تاریخی روابط کے حوالے سے کا ذکر
کرتے ہوئےوزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ،اقتصادی ہم آہنگی ،تجارت اور سرمایہ کاری ،زراعت ،تعلیمی تبادلے ،سائنس
اور ٹیکنالوجی اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے کے لیے سنکیانگ کے ساتھ شراکت کےلئےپاکستان
کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک اور عوام کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے میں طلبا کے اہم کردار کو اجاگر کرتے
ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان اور چین کے نوجوانوں سے اس امید کا اظہارکیا کہ وہ آئندہ برسوں میں اس دوستی اوربھائی
چارے کو مزید مضبوط بنائیں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم کو یونیورسٹی کے ہسٹری میوزیم میں99سال پرانی سنکیانگ یونیورسٹی
دی گئی۔\932 بریفنگ بھی کی تاریخ بارے
C:msb-atr/P:msb/L:taa/E:taa/I:hma/R:hma
C:11:03/P:11:57/L:11:57/E:12:02/R:12:09
LOGNO: 51
10/20/2023 12:09:03 PM
version: 0
---------------
اے پی پی اردو سروس
اہم ترین
نگراں وزیراعظم۔۔۔مالقات
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کور کے پارٹی سیکرٹری لی یفئی کی مالقات
ارومچی۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے چین کے سنکیانگ ایغور خودمختار عالقے کے
ڈپٹی پارٹی سیکرٹری اور سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کور (ایکس پی سی سی) کے پارٹی سیکرٹری لی یفئی نے جمعہ کو
یہاں مالقات کی اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے سے متعلق معامالت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے
جاری بیان کے مطابق پاکستان کے لیے چینی عوام کے گرمجوشی کے جذبات کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان کی
خودمختاری ،عالقائی سالمیت اور اقتصادی ترقی کے لیے بھرپور حمایت پر سی پی سی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ بیجنگ میں
صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ اپنی مالقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان
دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چینی قیادت کے مضبوط عزم کو سراہا۔ وزیراعظم نے سنکیانگ اور گلگت بلتستان
کے درمیان ثقافتی اور تاریخی روابط کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک کے نقطہ آغاز کے طور پر سنکیانگ کی اہمیت کو
اجاگر کیا۔ انہوں نے سنکیانگ اور پاکستان کے پڑوسی عالقوں کے درمیان تجارت ،روابط اور ثقافتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے
کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ پاکستان کے ساتھ ایکس پی سی سی کے مضبوط ادارہ جاتی روابط اور سنکیانگ کے امن اور
ترقی میں اس کے کردار کا ذکرکرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایکس پی سی سی کو پاکستان میں صنعتی ترقی ،سیاحت ،زراعت اور
معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔ ڈپٹی پارٹی سیکرٹری
لی یفئی نے کہا کہ چین پاکستان کو ایک اہم اقتصادی شراکت دار سمجھتا ہے اور تجارتی اور روابط کو مزید گہرا کرنے کے
لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنکیانگ کی خودمختار عالقائی حکومت خنجراب سوست بارڈر
کراسنگ کے ذریعے تجارت ،روابط اور عوام کے درمیان تعلقات کو آسان بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں
ہے۔
C:riz-msf/P:riz/L:tam/R:tam
C:16:06/P:16:08/L:16:09/R:16:20
LOGNO: 172
10/20/2023 4:20:00 PM
version: 0
--------
اے پی پی اردو سروس
اہم ترین
نگران وزیراعظم۔۔۔مالقات
چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور عالقائی امن و ترقی کا ضامن ہے،نگران وزیراعظم
ارومچی۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی
خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور عالقائی امن و ترقی کا ضامن ہے،سنکیانگ اور پاکستان کے ہمسایہ عالقوں کے درمیان تجارت
اور سرمایہ کاری سے لے کر ثقافتی اور عوام سے عوام کے تعلقات تک تعاون کے مختلف شعبوں میں روابط کو گہرا کرنے کی
ضرورت ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ارومچی
میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی پولٹ بیورو کے مرکزی ممبر اور سنکیانگ ایغور خود مختار عالقے کے پارٹی سیکرٹری ما
زنگروئی کے ساتھ مالقات کی۔ اس موقع پر چین کے ساتھ دوستی کے حوالے سے پاکستان کے عزم کااعادہ کرتےہوئے وزیراعظم
نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد اور عالقائی امن و ترقی کا ضامن ہے۔ بیجنگ میں
صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کیانگ کے ساتھ اپنی مالقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان
دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چینی قیادت کے مضبوط ذاتی عزم کو سراہا۔ پاکستان کے لیے سنکیانگ کی اہمیت
کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم کاکڑ نے کہا کہ یہ خطہ پاکستان کے ساتھ جغرافیائی ،تاریخی اور ثقافتی وابستگی کی وجہ سے
ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے سنکیانگ اور پاکستان کے ہمسایہ عالقوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری سے لے کر
ثقافتی اور عوام سے عوام کے تعلقات تک تعاون کے مختلف شعبوں میں روابط کو گہرا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ سنکیانگ کا
دورہ کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ،پارٹی کے سیکرٹری ما زنگروئی نے کہا کہ متعدد شعبوں میں پاکستان اور
سنکیانگ تعلقات کو گہرا کرنے کی بے پناہ صالحیت موجود ہے۔ انہوں نے سنکیانگ کی جانب سے پاکستان میں کاروبار اور
تجارت کے مواقع تالش کرنے اور خنجراب سوست بارڈر کراسنگ کے ذریعے تجارتی اور عوام کے درمیان تعلقات کو مزید آسان
بنانے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے سنکیانگ اور پاکستان کے پڑوسی عالقوں کے درمیان تعاون کی مکمل
صالحیت کو بروئے کار النے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔\932
C:mrb-zaa/P:mrb/L:hma/R:hma
C:11:35/P:12:14/L:12:23/R:12:24
LOGNO: 56
10/20/2023 12:24:15 PM
version: 0
-----------
ارومچی۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی کی تاریخی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد
میں نماز جمعہ ادا کی۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم نے ملک و قوم و امت مسلمہ کی ترقی و
خوشحالی کے لئے دعا کی۔وزیراعظم نے غزہ کے مظلوم لوگوں کے حق میں خصوصی دعاکی۔
C:msb-zaa/P:msb/L:taa/R:taa
C:14:56/P:14:57/L:14:58/R:14:59
LOGNO: 112
10/20/2023 2:59:46 PM
version: 0
----------
اے پی پی اردو سروس
اہم ترین
نگران وزیراعظم۔۔۔مالقات
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد کے امام سے مالقات
ارومچی۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ارومچی کی تاریخی یینگ ہینگ گرینڈ بازار مسجد
کے امام اور سنکیانگ اسالمک انسٹی ٹیوٹ کے ڈین عبدالرقیب تومل نیاز سے مالقات کی۔ یہ بات وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری
بیان میں بتائی گئی۔
C:riz-msf/P:riz/L:taa/R:taa
C:15:13/P:15:15/L:15:16/R:15:18
LOGNO: 121
10/20/2023 3:18:07 PM
version: 0
-----------
اے پی پی اردو سروس
قومی
نگراں وزیراعظم۔۔۔وطن واپسی
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چین کا دورہ مکمل کرکے اسالم آباد پہنچ گئے
اسالم آباد۔ 20اکتوبر ( اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ چین کا دورہ مکمل کرکے جمعہ کو اسالم آباد پہنچ
گئے۔ دورے کے دوران وزیراعظم نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تیسرے فورم میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ جمعہ
کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ ،چینی
اور روسی صدور ،چین کے وزیراعظم و کمیونسٹ پارٹی کے عہدیداران اور دیگر ممالک کے رہنمائوں سے مالقاتیں کیں۔
وزیراعظم نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے چینی کارباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے بھی مالقاتیں کیں۔ بعدازاں
وزیراعظم نے چین کے شہر ارومچی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ارومچی کی سیاسی قیادت ،کاروباری شخصیات اور ارومچی میں
زیرتعلیم پاکستانی طلباء سے مالقات کی۔
C:riz-nsr/P:riz/L:tam/R:tam
C:19:38/P:19:41/L:19:42/R:19:43
LOGNO: 341
10/20/2023 7:43:36 PM
version: 0
--------
ے پی پی اردو سروس
قومی
نگران وزیر اطالعات ۔ ۔۔ مالقات
پوری دنیا کا مسئلہ ہے ،سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہے ،مرتضٰی ڈس انفارمیشن مس انفارمیشن اور
سولنگی
اسالم آباد۔20اکتوبر (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطالعات و نشریات مرتضٰی سولنگی نے مس انفارمیشن ،ڈس
انفارمیشن اور فیک نیوز پر قابو پانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مس انفارمیشن ،ڈس انفارمیشن اور فیک نیوز
پوری دنیا کا مسئلہ ہے ،سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہیں ،صحافیوں کو تربیت کی فراہمی کیلئے برطانیہ کے
جدید میڈیا نصاب سے مدد لی جائے گی ،برطانیہ کے ساتھ میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ ان خیاالت
کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں برطانوی ہائی کمیشن کی پولیٹیکل قونصلر مس زوئی ویئر سے مالقات کے دوران گفتگو کرتے
ہوئے کیا۔ مالقات میں پاک برطانیہ تعلقات ،نفرت انگیز بیانیہ ،مس انفارمیشن ،ڈس انفارمیشن کے خاتمے ،میڈیا کے شعبوں میں
تعاون کے فروغ اور یو این ڈی پی کے سیف ڈیجیٹل انوائرمنٹ پروگرام پر تبادلہ خیال ہوا۔ نگران وفاقی وزیر اطالعات نے کہا کہ
پاکستان برطانیہ کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ،برطانیہ کے ساتھ میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے
کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو این ڈی پی کے سیف ڈیجیٹل انوائرمنٹ پروگرام سے غلط معلومات اور نفرت انگیز بیانیہ کو
پہچانے میں مدد ملے گی۔ یہ پروجیکٹ آن الئن سپیس پر غلط اور نفرت انگیز بیانیہ کی نشاندہی کرنے والے اہم سرکاری اداروں
اور اہلکاروں کے علم ،استعداد اور ہنر کو مزید بہتر بنائے گا۔ نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ مس انفارمیشن ،ڈس انفارمیشن اور
فیک نیوز پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی
خبریں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو تربیت کی فراہمی کیلئے برطانیہ کے جدید میڈیا نصاب سے مدد لی جائے گی ،اس
ضمن میں انفارمیشن سروس اکیڈمی اہم کردار ادا کرے گی ،انفارمیشن سروس اکیڈمی میں نفرت انگیز بیانیہ اور غلط معلومات کے
حوالے سے آگاہی سیشنز بھی منعقد کئے جائیں گے۔ مالقات میں فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
مرتضٰی سولنگی نے کہا کہ فلم اور ڈرامہ کسی بھی ملک کی ثقافت اور مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے
ہیں۔ وزیر اطالعات نے برطانوی پولیٹیکل قونصلر کو ملک میں انتخابات کے حوالے سے سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ
انتخابات وقت پر ہوں گے ،انتخابات کی تاریخ کا اعالن الیکشن کمیشن کرے گا۔ برطانوی پولیٹیکل قونصلر نے پاکستان اور برطانیہ
کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دالیا۔\932
C:mrb-yas/P:mrb/L:hma/R:hma
C:12:22/P:12:28/L:12:28/R:12:30
LOGNO: 60
10/20/2023 12:30:52 PM
version: 0