قبرستان کے نزدیک ایک گھر میں ایک فیملی رہنے کے لیے آتی ہے۔ اس فیملی کے کل چار افراد ہوتے
ہیں دو میاں بیوی
ایک ان کی چھوٹی بیٹی اورایک دو سال کا بیٹا ۔ اور ان کی چھوٹی بیٹی کے پاس ایک بلی ہوتی ہے جس سے وہ بہت زیادہ پیار کرتی ہے۔ ان کو یہاں آئے ہوئے کافی دن گزر چکے تھے وہ ہنسی خوشی اپنی زندگی بسر کر رہے تھے کہ اچانک ایک دن اس کی بلی بہت زیادہ بیمار ہو جاتی ہے اور وہ مر جاتی ہے۔ اس کے مرنے پر اس کی چھوٹی بیٹی بہت زیادہ غمگین ہو جاتی ہے۔ اس کے والد اس کے لئے دوسری بلی لے کر آتے ہیں لیکن وہ بہت زیادہ غصہ کرتی ہے کہ مجھے اپنی وہی بلی چاہیے۔ اس کے والد بہت زیادہ پریشان ہو جاتے ہیں کہ میری بیٹی کو کیا ہو گیا ہے نہ یہ کچھ کھاتی ہے نہ پیتی ہے اس کواپنی بلی کے مرنے کا بہت زیادہ صدمہ ہوا ہے۔ ایک دن اس کا پڑوسی اس کے پاس آتا ہے تو وہ اسے سارا ماجرا سناتا ہے کہ میری بیٹی بلی کے مرنے کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان ہے تو پڑوسی اسے بتاتا ہے کہ میں آپ کو ایک ترکیب بتاتا ہوں کہ جس سے آپ کی وہی بلی زندہ ہو کر واپس آجائے گی وہ پوچھتا ہے کہ کیا ترکیب مجھے بتاؤ؟ تو پڑوسی کہتا ہے آپ کے گھر کے ساتھ جانوروں کا قبرستان ہے یہ مشہور ہے کہ یہاں جس مردہ کو دفنایا جائے وہ زندہ ہو کر واپس آ جاتا ہے آپ ایسا کریں جہاں آپ نے اپنی بیٹی کی بلی کو دفنایا تھا اس کو وہاں سے نکال کر اس قبرستان میں دفنا آئیں ایسے آپ کی پریشانی ختم ہو جائے گی۔ وہ آدمی بالکل ایسا ہی کرتا ہے بلی کو اس کی قبر سے نکال کرجانوروں والی قبرستان میں دفنا آتا ہے۔ اگلے دن اس کی بیٹی گارڈن میں کھیل رہی ہوتی ہے کہ اس کو اپنی بلی دکھائی دیتی ہے وہ دوڑتی ہوئی اپنی بلی کے پاس جاتی ہے ہے اور اس کو گود میں اٹھا لیتی ہےاتنے میں سامنے سے ایک ٹرک آتا ہے اور اس بچی کے اوپر سے گزر جاتا ہے اور وہ بچی وہیں مر جاتی ہے۔ اس کا والد دوڑتا ہوا اس بچی کے پاس جاتا ہے دیکھتا ہے کہ وہ بچی تو مر گئی ہے بہت زیادہ روتا ہے لہذا اس دن تو اس بچی کو دفن کر دیتے ہیں اور اس کے ماں باپ بہت زیادہ غمگین ہوتے ہیں اپنی بچی کے چلے جانے کی وجہ سے۔ دو تین دن گزر جاتے ہیں والد کو پڑوسی کی وہی بات یاد آتی ہے کہ اگر اس قبرستان میں مردہ کو دفنا دیا جائے تو وہ زندہ ہو کر واپس آ جاتا ہے وہ دو تین دن تک سوچتا ہے کہ میں بھی اپنی بچی کے ساتھ ایسے ہی کروں اور وہ میرے پاس واپس آ جائے گی ایسے ہم سب گھر والے خوشی خوشی رہیں گے۔ لہذا وہ بہت زیادہ سوچنے کے بعد ایک دن اپنی بیوی اور اپنے چھوٹے بیٹے کو کہیں اور بھیج دیتا ہے اور ترکیب بناتا ہےکہ میں آج رات اپنی بیٹی کو قبر سے نکال کر جانوروں والے قبرستان میں دفنا آؤں گا اس طرح وہ کل کو میرے پاس واپس آ جائے گی لہذا جب رات ہوتی ہے تو وہ ایسا ہی کرتا ہے جب وہ گھر واپس آتا ہے تو محسوس کرتا ہے کہ گھر میں اسے اپنی بیٹی کی آواز سنائی دیتی ہے وہ بہت خوش ہوتا ہے کہ میری بیٹی واپس آگئی ہے لیکن جب ا سے دیکھتا ہے تو اس کا رویہ بہت زیادہ بدلہ ہوا ہوتا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کی بیٹی کے ساتھ کچھ اثرات بھی واپس آئے ہیں والد اپنی بیٹی کو کنگھی کرنے لگتا ہے تو دیکھتا ہے کہ اس کے سر میں ٹانکے لگے ہوئے ہیں جیسے کسی نے اس کے سر کو سی دیا ہو۔ وہ اس کو نظر انداز کرتا ہے اور خوش ہوتا ہے کہ اس کی بیٹی واپس آگئی ہے اس کے پڑوسی کو شک ہوتا ہے کہ شاید اس نے اپنی بیٹی کے ساتھ بھی وہی نہ کیا ہو جو اس نے بلی کے ساتھ کیا تھا لہذا وہ یہ چیک کرنے کے لئے اس کے گھر آتا ہے اور اس سے اس کی خیریت معلوم کرنے لگ جاتا ہے وہ دروازے سے ہی پڑوسی کو واپس کر دیتا ہے جب وہ واپس آ رہا ہوتا ہے تو اوپر شیشے والی ونڈو میں وہ لڑکی جو مر گئی تھی وہی اسے دکھائی دیتی ہے وہ اسے دیکھ کر حیران و پریشان ہو جاتا ہے اور اپنے گھر آ جاتا ہے اپنے گھر آتا ہے تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ لڑکی اس کے گھر آ چکی ہے اور وہ لڑکی اسے قتل کر دیتی ہے اور اپنے گھر واپس آ جاتی ہے دو تین دن گزرنے کے بعد اس کی ماں جب گھر واپس آتی ہے تو دیکھتی ہے کہ جو اس کی بیٹی مر گئی تھی وہ زندہ ہو گئی ہے وہ ا سے دیکھ کر حیران ہو جاتی ہے ایسے کیسے ہو سکتا ہے کہ مردہ انسان زندہ ہو جائے اس کی بیٹی بھی اسے پہچان لیتی ہے اور اس کے گلے لگ جاتی ہے ماں یہ بات محسوس کرتی ہے کہ اس کا رویہ پہلے جیسا بالکل بھی نہیں ہے وہ اس کے والد کے پاس جاتی ہے اور کہتی ہے کے ہماری بیٹی تو مر گئی تھی تو یہ کیسے واپس آ سکتی ہے؟ تو والد اس کو سارا ماجرا بیان کرتا ہے تو اس کی بیوی اسے کہتی ہے بے شک بظاہر تو یہ ہماری بیٹی ہے شکل و صورت بھی ہماری بیٹی سے ملتی ہے لیکن یہ وہی لڑکی نہیں ہے ہے جو ہماری بیٹی تھی بلکہ اس کے ساتھ کچھ اور اثرات بھی واپس آئے ہیں۔ وہ لڑکی یہ سب باتیں سن رہی ہوتی ہے اسے یہ باتیں اچھی نہیں لگتی اگلے ہی دن وہ اپنی ماں کو بھی مار دیتی ہے اس لڑکی کا والد جب قبرستان میں اسے دفنا آتا ہے تو وہ چھوٹی بچی اسے اس قبر سے نکال کر جانوروں والے قبرستان میں دفنا آتی ہے تاکہ یہ بھی میری طرح واپس آجائے وہ بھی اسی طرح زندہ ہو کر واپس آ جاتی ہے اس کا والد بہت زیادہ پریشان ہوتا ہے کہ میں نے بہت بڑی غلطی کی ہے اب میں اس کا ازالہ کیسے کروں وہ ایک عالم کے پاس جاتا ہے اور اپنا سارا ماجرا بیان کرتا ہے تو وہ عالم کہتا ہے کہ میں تمہیں ایک ایسا وظیفہ بتاو گا کہ جب تم اس قبرستان میں جاکر یہ کرو گے تو جو روحیں واپس آئی ہیں وہ اسی طرح قبر میں واپس چلی جائیں گی لیکن ایک بات کہ تمہیں جتنا مرضی ڈر لگے تم وظیفے کے دوران اپنی آنکھیں بالکل بھی نہ کھولنا اور اپنے وظیفے کو جاری رکھنا ورنہ تم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھو گے وہ آدمی پھر بھی راضی ہو جاتا ہے کہتا ہے کہ میں راضی ہوں جیسا آپ کہیں گے میں بالکل ویسے ہی کروں گا وہ اسی رات اس قبرستان میں جاتا ہے اور جو وظیفہ اس عالم نے بتایا ہوتا ہے جاکر وہ کرتا ہے اور بالکل ویسے ہی کرتا ہے جیسا اس نے کہا تھا وہ بالکل بھی نہیں ڈرتا اور اس وظیفے کو مکمل کر لیتا ہے اس طرح جتنی بھی روحیں واپس آئیں ہوتی ہیں وہ واپس اپنی قبر میں چلی جاتی ہیں اور اس طرح سارا ماحول پہلے جیسا ہو جاتا ہے اور اس قبرستان سے سارے اثرات ختم ہوجاتے ہیں اور وہ آدمی اپنے چھوٹے بیٹے کو لے کر دوسرے ملک چال جاتا ہے اور وہ جگہ چھوڑ دیتا ہے خیال رہے کہ یہ محض ایک کہانی ہے اور اس کی کوئی اصل نہیں امید ہے کہ آپ سب کو ہماری یہ کہانی ضرور پسند آئی ہوگی اگر آپ کو ہماری یہ کہانی پسند آئی ہو تو کمنٹ میں ضرور بتائیے گا شکریہ۔ Writer Name: F@r@h Rehm@n
ٹینا کے ابو سرگودھا کے ایک بڑے زمیندار ہیں ان کی دو بیٹیاں ہیں جن میں سے ایک کی شادی لندن میں ہوئی ہے جبکہ دوسری لاہور میں ایک پرائیویٹ بنک میں ملازمت کرتی ہے اور