Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 24

‫یہ کوئی من گھڑت کہانی نہیں ہے بلکہ یہ میری زندگی کا سچا واقعہ ‪Mere ghrelo halat..

‬‬

‫ہے ہو سکتا ہے آپکو لگے صرف کہانی ہے لیکن مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا‪ .‬بات‬

‫ہے جب میں ‪ 9‬کالس میں تھی‪ .‬اور میرا بھائی ‪ 7‬میں اور چھوٹی بہن ‪ 5‬میں‪ .‬میں سب سے‬

‫بڑی تھی بہن بھائیوں میں‪ .‬میرا نام سدرہ اور بھائی کا نام زین ہے اور چھوٹی بہن کا نام عمارہ‬

‫ہے‪ .‬تب ‪ 9‬کالس کے امتحان قریب تھے بلکل آجکل کا موسم تھا‪ ..‬مارچ اپریل کا مہینہ تھا‪ .‬تو‬

‫میری( میتھ) ریاضی بہت کمزور تھی تو پاپا نے میرے لیے ہوم ٹیوٹر تالش کیا کہ چلو تینوں‬

‫پڑھ لیں گے‪ .‬ٹیوٹر کا نام علی تھا‪ ..‬اور حافظ قرآن کے ساتھ ساتھ انکی داڑھی بھی تھی اور‬

‫شکل تو بلکل معصومانہ اور شرافت ایسی کہ کوئی بھی دھوکہ کھا سکتا تھا‪ .‬تو اسکی شرافت‬

‫کی وجی سے وہ سیدھا ہماری بیٹھک میں آجاتے اور ادر ہمیں پڑھاتے‪ .‬کچھ دن ماما نے خیال‬

‫رکھا‪ ..‬اور اس نے ماما کا اعتبار بھی جیت لیا اب ماما اس پے دیھان نہ دیتی بلکہ اپنے کام میں‬

‫مصروف رہتی‪ .‬سب سے پہلے حافظ علی نے مجھے اپنی حوس کا نشانہ بنایا‪ .‬وہ مجھے اپنے‬

‫بلکل ساتھ بٹھا لیتے اور بہانے بہانے سے میری کمر اور ٹانگوں پر ہاتھ پھیرتے تھے‪ .‬ایک‬

‫دن میں بیٹھنے لگی تو وہ میرے نیچے ہو گئے اور میں سیدھا انکی گود میں بیٹھ گی میں‬

‫اٹھنے لگی تو پکڑ کے کہتے میں تمارا روحانی بابا ہوں بیٹی بیٹھ جاؤ تو کوئی بات نہیں‪ .‬تو‬

‫میں انکی بات میں آکے بیٹھ گی‪ .‬تھوڑی دیر بعد مجھے اپنے نیچے کچھ سخت سی چیز حرکت‬

‫کرتے ہوئے محسوس ہوئ میں اٹھ گی‪ .‬تب سر نے فاطمہ کو بال کے اسے گود میں بٹھا لیا‪ .‬اب‬

‫ماما کو تو سر پے اتنا یقین ہو گیا تھا کہ ماما تو دوپٹہ بھی نہیں لیتی تھیں بس کام کرتی رہتیں‬

‫تھیں‪ .‬ایک دن میں نے دیکھا سر مجھے پھڑاتے پھڑاتے بار بار ماما کو دیکھ رہے تھے میں‬

‫نے ماما کی طرف دیکھا تو وہ صفائی کر رہی تھیں اور انکی قمیض گانڈ میں پھنسی تھی‪.‬‬

‫میرے پیپر ختم ہوئے ماما نے انہیں قرآن مجید پھڑانے کو کہا‪ .‬ایک دن ماما اور بچے کہیں‬
‫شادی پے گئے تھے اور پاپا تو میرے ویسے ہی آرمی میں ہیں‪ .‬تو میں اکیلی تھی مجھے ڈر‬

‫تھا میں نے ماما کو کہا آج سر کو منع کر دیں کہ وہ نہ آئیں لیکن ماما نہ مانیں‪ .‬البتہ سر کو‬

‫فون کرکے بتا دیا کہ آج سدرہ اکیلی ہے گھر پر تو اسکا خیال رکھنا سر تو بس اسی موقع کے‬

‫انتظار میں تھے‪ .‬سراس دن ایک گھنٹہ پہلے ہی آگے میں حیران سر کہتے آج جلدی فارغ ہو گیا‬

‫تو جلدی آگیا‪ .‬سر کہتے سدرہ تمہیں غسل کاپتاہے‪ ..‬پاکی ناپاکی کا کیونکہ تم اب بالغ ہو گئی ہو‬

‫میرا فرض بنتا ہے تمہیں اسالم کے بارے میں سب کچھ بتاؤں‪ .‬میں نے کہا کہ سر مجھے تو‬

‫کچھ نہیں پتا‪ ..‬سر نے کہا چلو آج تمہیں پریکٹیکل کر کے بتاتا ہوں میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا‬

‫کہ میرا کوئی طالب علم گمراہ ہو‪ ..‬سر کہتے چلو واش روم میں بتاتا ہوں‪ .‬ہم واش روم آگے سر‬

‫نے کہا کپڑے اتار دو‪ .‬میں پریشان ہوئی سر کہتے بیٹی مجھے باپ سمجھو اور تمہیں پتا ہے‬

‫کہ میں حافظ قرآن بھی ہوں ڈرو نہیں میں کوئی غیر نہیں ہوں‪ .‬اب اگر تم کپڑے نہیں اتارو گی‬

‫تو تمہیں غسل کا طریقہ بتاتے ہوئے تمہارے کپڑے گیلے ہو جائیں گے ہیں نا‪ ..‬تو میں نے فورا ً‬

‫کپڑے اتار دیے‪ .‬اب سر لگتا میرے جسم کو حوس کی نگاہوں سے دیکھ رہے تھے‪ .‬سر کہتے‬

‫سدرہ ابھی تم پاک ہو پہلے تمہیں بتاؤں کے ناپاک ہوتا کیسے ہے بندہ تومیں نے ہاں میں سر‬

‫ہالیا‪ .‬میں سر کے سامنے اپنی چوت پر ہاتھ رکھ کے کھڑی تھی‪ .‬سر نے اپنے بھی کپڑے اتا‬

‫دیے اب ہم دونوں ننگے تھے سر کا لن کپڑے اتارنے سے پہلے ہی فل تنا ہوا تھا‪ .‬سر نے کہا‬

‫کہ منہ ادر کرو سدرہ تمہیں بتاؤں‪ .‬میں نے منہ دوسری طرف کیا اور سر نے مجھے پیچھے‬

‫سےپکڑ لیا اور کہا دیکھو سدرہ تم ابھی بھی پاک ہو اور نماز پڑھ سکتی ہو‪ ..‬پھر سر نے اپنے‬

‫منہ سے تھوک نکال کے میری چوت پے لگائی اور اپنا لن میری چوت پے رکھا میرے جسم‬

‫میں عجیب سی حرکت ہوئی میں نے پوچھا سر ہوگی ناپاک تو سر نے کہا اتنی جلدی بھی کیا‬

‫ہے بتا رہا ہوں نہ‪ .‬سر نے اپنے لن کی ٹوپی میری چوت میں ڈالی مجھے درد ہوئ سر کہتے‬
‫بس تھوڑا اور‪ .‬سر نے زور لگای ا اور جب آدھا لن اندر گیا تو ایک دم میری چیک نکلی مجھے‬

‫بہت درد ہوا میں نے چوت پے ہاتھ لگایا تو خون لگا تھا میں ڈر گئی سر کہتے کچھ نہیں ہوا تم‬

‫آج اصلی معنوں میں جوان ہوگی ہو‪ .‬شرعی طور پر اب تم شادی کے قابل ہو‪ .‬پھر سر نے ایک‬

‫اور جھٹکا دیا اور سارا لن میرے اندر چال گیا‪ ..‬سر نے میرے منہ پے ہاتھ رکھ لیا کہ میں‬

‫چالؤں نہیں اور لگتار جھٹکے لگائے اور تھوڑی دیر بعد لن باہر نکال کے کہا اسے مسلو‬

‫سدرہ‪ .‬میں مسلنے لگی نیچے بیٹھ کے‪ .‬اور ایک دم لن سے پانی کی پچکاری نکل کے میری‬

‫آنکھ میں لگی‪ .‬اور پھر ‪ 3 2‬اور پچکاریاں میرے منہ پے لگی‪ .‬پھر سر نے کہا اب تم ناپاک ہو‪.‬‬

‫چلو غسل کرو‪ .‬پھر سر نے مجھے پکڑ کے نہالیا‪ ..‬اور بعد میں قرآن پاک کی تالوت کی‪ .‬اورسر‬

‫چلے گئے‪ .‬اس کے عالوہ جو سر نے کیا بعد میں میری ماما بشرہ سے اور عمارہ سے وہ پھر‬

‫کبھی بتاؤں گی‪ ..‬کسی کےزہن میں کوئی سوال ہو تو ضرور پوچھے اور جو گیال ہو جائے وہ‬

‫‪.‬تو ضرور بتائے‪ .‬اور ٹیوٹر رکھتےہوئے چہرے کی شرافت پر مت جائیں‬

‫اب روز میرا دل کرتا تھا‪ ..‬پتا نہیں عجیب سا مزا لگ گیا تھا‪ ..‬عجیب سی لگن ہو گئ تھی‪.‬‬

‫سوچتی تھی کہ میرے ساتھ ہوا کیا تھا اس دن‪ .‬کیا غسل سکھانے کے بہانے سر میرے مزے‬

‫اٹھا گئے ہیں‪ .‬جب یہ سوچتی تومیرے جسم گرمی سی محسوس ہوتی میرا ہاتھ نا جانے کیوں‬

‫میری چوت پے چال جاتا تھا‪ ..‬کالس میں بھی سر مجھے یاد آنے لگےاب روز میرا دل کرتا تھا‬

‫کرتا تھا‪ ..‬پتا نہیں عجیب سا مزا لگ گیا تھا‪ ..‬عجیب سی لگن ہو گئ تھی‪ .‬سوچتی تھی کہ میرے‬

‫ساتھ ہوا کیا تھا اس دن‪ .‬کیا غسل سکھانے کے بہانے سر میرے مزے اٹھا گئے ہیں‪ .‬جب یہ‬

‫سوچتی تومیرے جسم گرمی سی محسوس ہوتی میرا ہاتھ نا جانے کیوں میری چوت پے چال‬
‫جاتا تھا‪ ..‬کالس میں بھی سر مجھے یاد آنے لگے‪ .‬اب میں خود سر کے ساتھ چپک کے پڑھنے‬

‫کے کوشش کرتی تھی‪ ..‬اور سر بھی مزے لیتے تھے‪ .‬ایک دن سر کہتے کہ سدرہ میں تمہارا‬

‫عاشق ہو گیا ہوں‪ .‬مجھے مسجد میں نماز میں جمعہ میں تمہاری ہی یاد آتی رہتی ہے‪ ..‬تمہیں‬

‫غسل کرنا نہیں سکھانا چاہیے تھا مجھے‪ ..‬اب مجھے شیطان ورگالتا ہے کہ سدرہ کے ساتھ زنا‬

‫کرو‪ .‬نماز میں تمہارا وہ ننگا معصومانہ جسم میرے سامنے کر دیتا ہے اور میری نماز غفلت‬

‫میں بدل جاتی ہے میں بہت پریشان ہوں‪ ..‬میرا عضو تناسل جو عورت کی شرمگاہ میں جائے تو‬

‫غسل فرض ہو جا تا ہے ہو وقت تمہاری یاد میں کھڑا رہتا ہے‪ ..‬کیا تمہیں بھی میرے بارے میں‬

‫کوئی خیال آتا ہے‪ ..‬مجھے تو ش میں بھی تمہارا ننگا جسم نظر آتا رہتا ہے‪ ..‬اب امامت کروانے‬

‫کو دل نہیں کرتا کیونکہ میرا وضو تمہاری یادوں کی وجہ سے قائم نہیں رہتا‪ .‬سر سچ بتاؤں تو‬

‫مجھے بھی یاد آتی ہے آپکی تب سے میرے اندر ایک نیا جنون سا پیدا ہو گیا ہے‪ ..‬نہاتے وقت‬

‫چوت پے صابن گا کے ملتی ہوں تو مزا آنے لگتا ہے‪ .‬پھڑ تے ہوئے کب میرا ہاتھ میری شلوار‬

‫میں گھس جاتا ہے پتا نہیں چلتا‪ ..‬کالج میں فرینڈز کے ساتھ کیا بات کرتی ہوں پتا نہیں چلتا بس‬

‫ایک ہی خیال رہتا ہے اور وہ پل یاد آجاتے ہیں جب آپ نے مجھے پیچھے سے پکڑ کر اپنا وہ‬

‫میرے اندر ڈاال تھا‪ ..‬اور میری چوت گیلی ہو جاتی ہے‪ ..‬سدرہ تم فکر نہ کرو یہ سب بچپنے‬

‫سے جوانی میں داخل ہونے کی عالمتیں ہیں‪ .‬اور اسکا ایک ہی حل ہے اب کہ ہم دونوں دوبارہ‬

‫وہ کام کریں‪ .‬میں جلدی سے بولی جی سر کیوں نہیں‪ .‬ابھی کریں سر کہتے پاگل نہ بنو اور‬

‫آہستہ بولو تمہارا بھائی سامنے ہے کسی نے سن لیا تو‪ ..‬تو کیا کریں سر ہم پھر‪ ..‬مجھ سے رہا‬

‫نہیں جاتا‪..‬سر کہتے بس کچھ دن رکو میں کوئی موقعہ دیکھتے ہیں‪ 3 2‬دن گزر گئے کوئی‬

‫موقعہ نہ مال‪ ..‬پھر سر کہتے ایک دن اب ایک ہی حل رہ گیا ہے سدرہ اگر تم ساتھ دو تو ہم اپنی‬

‫پریشانی ختم کر سکتے ہیں‪ .‬میں نے سر کیا کروں میں‪ .‬تو سر نے کہا کہ نیند والی گولیاں دینی‬
‫ہو گی چائے میں مال کے بھائی بہن اور امی کو‪ ..‬میں ڈر گئی میں نے کہا سر میں کیسے کر‬

‫سکتی ہوں یہ‪ ..‬سر نے کہا بس نیند کی گولیاں ہی تو ہیں وہ سو جائیں گے اور ہم مزا کر لیں‬

‫گے‪ .‬انہیں زرا بھی شک نہیں ہوگا‪. .‬بس میں بھی مان گئی مزے لینے کے لئے‪ .‬اور اگلے دن‬

‫سر نے مجھے گولیاں ال کے دیں اور میں نے چائے میں مال کے ماما بھائی اور بہن کو پال‬

‫دیں‪ ..‬بس کچھ ہی دیر میں سب کو نیند آنے لگی ماما نے سرکو کہا آج آپ چلے جائیں‪ .‬سر باہر‬

‫چلے گے سب سو گئے اور میں نے سر کو واپس بال لیا‪ .‬اور سر نے کہا سدرہ جلدی کپڑے‬

‫اتارو‪ .‬میں نے فورا ً کپڑے اتار کے پھینکے اور سر نے بھی اتار دیے‪ .‬سر نے مجھے بیڈ پے‬

‫لٹا دیا اور میری ٹانگیں کھول دیں‪ .‬میں باربار ساتھ سوئے بہن بھائی کو دیکھ رہی تھی کہ وہ‬

‫اٹھ نہ جائیں‪ .‬سر نے آج مجھے چومنا چاٹنا شروع کر دیا‪ .‬میرے بازو گردن کان سے لے کر‬

‫میر ے دودھ اور پیٹ چاٹا‪ ..‬میں مزے سے پاگل ہو رہی تھی‪ ..‬میرے منہ سے با اختیار سسکیاں‬

‫نکل رہی تھیں لیکن میں منہ میں انگلی ڈال کے آواز کنٹرول کر رہی تھی‪ ..‬سر نے میری‬

‫شرمگاہ (چوت) کو چاٹنا شروع کر دیا‪ .‬میں ایک ہاتھ سے اپنا دودھ دبا رہی تھی مستی میں‪.‬‬

‫پھر سر نے کہا سدرہ میرا لن پکڑو‪ ..‬میں نے ہاتھ میں پکڑا‪ .‬افف بہت گرم اور سخت تھا‪ ..‬پھر‬

‫سر نے کہا اب ٹانگیں کھولو تمہیں مزا دو سر نے ‪ 3 2‬بار لن میری چوت پے مارا اور پھر لن‬

‫پے تھوک لگا کے میری چوت میں ڈاال‪ .‬افف بہت مزا آرہا تھا‪ .‬سر آہستہ آہستہ اندر ڈال رہے‬

‫تھے‪ ..‬اور آدھا ڈ ال کے نکال لیتے تھے‪ .‬بار بار ایسا کر رہے تھے‪ ..‬اس عمل سے میرے اندر‬

‫آگ لگ رہی تھی‪ .‬میری آدھی چوت پیاسی رہ جاتی تھی‪ ..‬سر کہتے بولو سدرہ کوئی پریشانی‬

‫ہے‪ ..‬سر پورا اندر تک ڈالیں تو سر نے اوپر رکھ کے دھکا دیا افف انکا موٹا لن میری چوت‬

‫کے ماس کو چیرتے ہوئے فل ان در چال گیا‪ .‬افف درد ہوا‪ .‬ابھی میں سنبھلی نہیں تھی کے سر‬

‫نے دوبارا پیچھے کر کے زوردار جھٹکا دیا‪ .‬اور ایسے ہے ‪ 6 5‬جھٹکے دیے‪ .‬انکی آنکھوں‬
‫پیار اور حوس تھی‪ .‬انکے ہر جھٹکے سے میرے دودھ ہل رہے تھے‪ .‬میں نے اپنے دونوں‬

‫دودھ پکڑ لیے‪ .‬سر ایک دم رک گئے اور لن باہر نکال لیا‪ ..‬میں نے سر کیا ہوا‪ .‬سر نے اپنی‬

‫انگلی میری چوت میں ڈال دی اور انگلی سے تیز تیز چودنے لگے‪ ..‬تیز تیز چودنے کی وجہ‬

‫سے افف میرا برا حال ہو گیا ایک دم میں مزے کی انتہا کو پہنچ گئی‪ .‬میرے منہ سے اونچا‬

‫اونچا آہ آہ آہ نکلنے لگا‪ ..‬تو سر نے ایک ہاتھ میرے منہ پے رکھ کے چپ کرا دیا‪ ..‬ایک دم‬

‫میری چوت سے پانی کی فوار نکلنے لگی‪ ..‬آہ میری چوت فل گیلی ہو گئی‪ .‬پانی نکلتے ہی سر‬

‫نے لن رکھا چوت میں اور چودنا شروع کر دیا‪ .‬آہ چوت کے پانی اورتیز تیز جھٹکوں سے گھپ‬

‫تھپ گھپ کی آوازیں آرہی تھیں ایک دم عشاء کی آزان ہونے لگی‪ .‬آزان کی آواز سنتے ہی سر‬

‫رک گئے اور سر نے لن باہر نکال لیا میں نے لن دیکھا تو پانی سھے لتھڑا ہوا تھا اب ہم ننگے‬

‫آزان ختم ہونے کا انتظار کرنے لگے‪ .‬سر کہتے سدرہ دوپٹہ لے لو سر پے‪ .‬باقی ننگی ہو تو‬

‫کوئی بات نہیں لیکن آزان کے وقت سر ڈھکا ہونا چاہیے ‪.‬آزان ختم ہوتے ہی سر نے جانوروں‬

‫کی طرحمجھے کس کے پکڑ لیا اور شدت کے جھٹکے لگانے شروع کر دیے‪ .‬سر کی سپیڈ‬

‫بھڑھنے لگی‪ .‬اور سر نے لن باہر نکال لیا اور ہاتھ سے مسال اور پانی نکل گیا انکا‪ .‬اور پہال‬

‫قطرہ میری چن پے ہونٹوں کے پاس گرا اور دوسرا دودھ پے اور پھر پیٹ پے اور ناف میں‪.‬‬

‫افف بہت گرم سا مادہ تھا‪ ..‬ایک دم سر پیچھے بیٹھ گئے اور کہتے سدرہ تو میری جان لے لے‬

‫گی‪ ..‬اب یہ صاف کر لو اور مجھے پانی‪ .‬دو‪ ..‬اور کپڑے پہنو پہلے‪ ..‬پھر سر چلے گئے اور میں‬

‫بھی سکون کی نیند سو گئی‪ ..‬اور سب صبح لیٹ اٹھے گولیوں کی وجہ سے‪ ..‬لیکن کسی کو‬

‫‪..‬شک تک نہ ہوا‪ .‬آگے کیا ہوا پھر کسی دن بتاؤں گی‬


‫اب سر اور میں کافی فرینک ہو چکے تھے‪ .‬عمارہ اور زین کو کسی بہانے اندر بیجھنا اور‬

‫اتنے میں سر نے مجھے چوم لینا‪ ..‬میرے دودھ چوس لینے جلدی جلدی‪ .‬ایک بار پاپا نوکری‬

‫سے ‪ 2‬ہفتے نہ آئے اب میں سمجھنے لگ گئی تھی کہ سیکس یعنی زنا کےبغیر جینا مشکل‬

‫نہیں نا ممکن ہے چاہے انسان کتنا ہی نیک کیو نہ ہو‪ .‬کیونکہ سر حافظ قرآن اور امام مسجد‬

‫بھی تھے‪ .‬تو انسے زیادہ کون نیک ہوگا‪ .‬پانچ وقت کے نمازی لیکن زنا کے بغیر نہیں رہ پاتے‬

‫تھے‪ 2 ..‬ہفتے سے پاپا نہ آئے اور بتایا کہ ابھی میرا کوئی پتا نہیں چھٹی نہیں مل رہی‪ ..‬ماما‬

‫کیسے دن نکال رہی تھیں میں اندازا لگا سکتی تھی‪ ..‬ان حاالت میں ماما کے پاس دو آپشن تھے‬

‫یا تو کوئی مصنوعی چیز مثال کھیرا یو کوئی اور ایسی چیز اندر ڈال کے ٹائم گزارتی یا پھر کسی‬

‫کے ساتھ زنا کرتیں‪ ..‬اب ماما سر کے سامنے بلکل کھلے طریقے سے آتی جاتی تھیں‪ .‬کوئی‬

‫دوپٹہ نہیں بال کھلے کبھی کبھی کپڑے واش کرتی تو گیلے کپڑوں کے ساتھ سامنے آجاتیں‬

‫جس میں انکا جسم نمایاں ہوتا تھا‪ .‬اور ماما کی بڑی چھاتی اور بڑی گانڈ اور دودھ کی طرح‬

‫گورا جسم دیکھ کے سر کا منہ کھال کا کھال رہ جاتا‪ ..‬اب گرمیاں بھی آہستہ آہستہ عروج پر جا‬

‫رہی تھیں تھوڑا سا کام کرنے سے پسینہ آجاتا تھا‪ ..‬ایک دن ماما نے گرمی کی وجہ سے برا‬

‫بھی نہ پہنی… اب جان بوجھ کے نہیں پہنی یا گرمی کی وجہ سے نہیں پہنی یہ میں نہیں بتا‬

‫سکتی‪ .‬خیر ماما نے کام کیا اور پسینہ آگیا اور چھاتی سے قمیض ساتھ چپک گئی جس ماما کے‬

‫دودھ والے نپل ظاہر ہو رہے تھے وہ دیکھتے ہی سر پاگل ہو گئے اور ماما کے دودھ کو بس‬

‫گھورتے جا رہے تھے کہ ہوش بھی نہیں تھی کہ ماما انہیں نوٹ کر رہی ہیں‪ ..‬لیکن ماما نے‬

‫کچھ نا کہا اور ظاہر کیا کہ مجھے پتا ہی نہیں چال‪ .‬اور ماما نے فورا ً جا کے دوپٹہ لیا‪ .‬لیکن مرد‬

‫کی حوس بھری نگاہ عورت کے دل کو پھگال دیتی ہے‪ .‬ماما اندر ہی اندر بس سر کی اس نگاہ‬

‫کو سوچ رہی تھیں جو انکی چھاتی پے جمی تھی اوپر سے ماما ویسے بھی بہت ترسی ہوئی‬
‫تھیں کیونکہ پاپا کو آئے ‪ ٣‬ہفتے ہو گئے تھے‪ .‬لیکن اب ماما کے زہن میں سر علی کا آپشن‬

‫جاگا‪ ..‬اب ماما سرکے قریب ہونے لگیں کبھی چائے کبھی دودھ اور کبھی ایکسٹرا پیسے‪ ..‬سر‬

‫بھی سمجھنے لگ گئے ایک دن مجھے کہتے کہ سدرہ تمہاری ماں کے اردے غلط لگ رہے‬

‫مجھے‪ .‬اور میں بس ہنس پڑی‪ ..‬ایک دن ماما نے سر کو کہا کہ آج رات آپکی ہمارے گھر‬

‫دعوت ہے آپ عشاء کی نماز پڑھا کے آجانا‪ ..‬تو سر بھی فورا ً مان گئے مجھے دل ہی دل میں‬

‫لگا آج کچھ غلط لگ رہا ہے‪ .‬سر نماز پڑھ دوبارہ آگے‪ .‬ماما نے اچھا سا کھانا بنایا‪ .‬کھانا کھا‬

‫کے ماما نے ہمیں کہا کہ آپ چلو اوپر اپنے کمرے میں میں سر کو باہر کر کے دروازہ بند کر‬

‫کے آتی ہوں‪ ..‬ہم اوپر آگے مجھے پتا تھاکہ ماما چکر چال رہی ہیں دل میں عجیب سا احساس‬

‫تھا کہ ماما اف میں تو سوچ کے ہی پاگل ہو رہی تھی‪ ..‬میں عمارہ اور زین سے نظر چرا کے‬

‫ٹیرس پے گئی فورا ً اوپر سے دیکھنے کے لیے‪ .‬ماما اور سر کچھ بات کر رہے تھے ماما سر‬

‫ک بلکل پاس تھیں‪ .‬تقریبا ً جڑی ہوئی‪ ..‬کہ اچانک ماما نے ادھر ادھر دیکھ کے سر کو گلے لگایا‬

‫اور ہونٹ چوس لے‪ .‬سر نے ماما کی قمیض میں ہاتھ ڈال کے انکے دودھ پکڑے اف میری‬

‫دیکھ کے ہی بری حالت ہو رہی تھی‪ ..‬پھر سر نے شلوار میں ہاتھ ڈال کے ماما کی موٹی گانڈ‬

‫پکڑ کے ہالئی ‪ ..‬اففف کیا منظر تھا‪ ..‬کہ اچانک سر کی نظر مجھ پے پڑی‪ ..‬لیکن ماما کا منہ‬

‫دوسری طرف تھا‪ .‬سر مسکرائے‪ ..‬میرا دل کانپ رہا تھا اور چوت بہہ رہی تھی اور ہاتھ شلوار‬

‫میں گھس چکا تھا‪ ..‬اب ماما سر کو بار بار اندر کھینچ رہی تھیں لیکن سر مجھے دکھانے‬

‫کےلیے ماما کو وہی چومے جا رہے تھے‪ ..‬ماما مدہوش تھیں‪ ..‬پھر ماما سر کو اندر لے آئیں‬

‫اور احتیاط سے انہیں اپنے کمرے میں لے گئیں‪ ..‬افف اب دیکھ نہیں سکتی تھی کہ کیا ہو رہا‬

‫ہے‪ ..‬لیکن میں سوچ سکتی تھی‪ ..‬میں اپنی چوت رگڑ رگڑ کے مر رہی تھی ٹیرس پے ہی‪ ..‬میرا‬

‫پورا ہاتھ میرے پانی سے گیال ہو گیا تھا یہ سوچتے سوچتے کہاب ماما کی چوت میں سر کا لن‬
‫ہوگا‪ ..‬تقریبا ً ایک گھنٹہ سر اندر رہے اور پھر نکلے اور جاتے جاتے دوبارہ صحن میں میرے‬

‫سامنے چومنے لگ گئے‪ ..‬میرے سامنے ماما کی قمیض اوپر کر کے نپل چوسا اور باہر نکل‬

‫گئے‪ ..‬صبح اٹھی تو ماما بہت خوش اور معمولی ڈری ہوئی لگ رہی تھیں میں نے پوچھا ماما‬

‫کیا ہوا ہے‪ ..‬تو کہتی کہ تمہارے پاپا کی وجہ سے پریشان ہو‪ ..‬کتنے دن ہو گئے ہیں‪ ..‬میں نے‬

‫دل میں سوچا ماما اب آپ کو کیا ٹینشن‪ ..‬حافظ سر کا لن تو بہت موٹا لمبا ہے‪ .‬اور کنوارا بھی‪..‬‬

‫پھر سوچا کنوارا تو بس نام کا ہے‪ .‬تیسرے دن تو مجھے چودتے ہیں‪ ..‬اور پتا نہیں کتنی بیوہ‬

‫عور توں کی ضرورت پوری کرتے ہونگے‪ .‬بس یہی سوچتی میں ہنسنے لگی اور سکول چلی‬

‫‪..‬گئی‬

‫پہلے کالس میں اپنے اور سر کی سوچ کی رہتی تھی لیکن اب اس رات کے بعد میری سوچ میں‬

‫ماما بھی شامل ہوگئیں تھیں جو کہ ایک بہت بڑای بات تھی میرے لیے‪ ..‬آج سر نے کہا سدرہ‬

‫ہمارا کام اب اور ب ھی آسان ہو گیا ہے‪ ..‬تمہیں بس ایک کام کرنا ہے وہ یہ کہ اب جب میں اور‬

‫تمہاری ماما کریں نہ تم نے تصویر یا ویڈیو بنا لینی ہے‪ ..‬میں کسی نہ کسی بہانے انہیں گیٹ‬

‫کے پاس چومو گا تم ٹیرس سے ویڈیو ریکارڈ کر لینا‪ ..‬پھر دیکھنا تمہیں ماما کا ڈر نہیں لگے‬

‫گا‪ .‬اور کبھی ہللا نہ کرے ہم پکڑے بھی جائیں تو تمہاری ماما کسی کو بتانے الئق نہ رہے‪ ..‬ماما‬

‫نے چوری چوری سر سر آنکھ مٹکا کرنا‪ .‬اور سمجھنا کے کسی نے نہیں دیکھا اور میں دل ہی‬

‫دل میں ہنستی‪ .‬اور پتا نہیں کیسی عجیب سی خوشی بھی ہوتی حاالنکہ دیکھا جائے تو مجھے‬

‫غصہ آنا چاہیے تھا کہ ماما کی اب یہ کوئی عمر بھی ہے‪ ..‬خیر اس ہفتے کو پاپا آگے ایک‬

‫بارماما کو خوب ٹھنڈا کیا‪ ..‬اور سوموار کو واپس چلے گئے‪ .‬پہلے تو ماما ‪ 15 10‬دن نکال ہی‬

‫لیتی تھیں کیونکہ اور چارا نہ تھا لیکن اب تیسے دن ہی ماما سے نہ رکا گیا‪ ..‬اور آج پھر سر‬

‫کی دعوت تھی‪ .‬میں تو پہلے ہی سمجھ گئی‪ .‬اسی طرح ماما نے ہمیں اوپر بھیج کے سر سے‬
‫گیٹ پےہی شروع ہو گئیں‪ .‬اور میں بھی عمارہ اور زین کو بہانہ بنا کر اوپر آگئی اور فورا ً‬

‫‪..‬ویڈیو بنانے لگ گئی‪ ..‬میرے ویڈیو بناتے ہی سر ماما کو لے کر اندر چلے گئے‬

‫اب میرا دل بہت مطمئن تھا کیونکہ اب مجھے نہ تو امی سے کوئی ڈر تھا کیونکہ امی کی سر‬

‫کے ساتھ کرنے کی ویڈیو میں نے بنا لی تھی‪ .‬اور نہ ہی بھائی کا ڈر‪ .‬کیونکہ اس نے بھی‬

‫میری شرمگاہ کا ذائقہ چکھ لیا تھا‪ ..‬کچھ دن تو میں اور زین ایک دوسرے سے آنکھ نہ مال‬

‫پائے‪ ..‬کیونکہ بہن بھائی کا رشتہ ہی ایسا ہے‪ ..‬کہ شرم و حیا دل میں رہتی ہے‪ ..‬کبھی گناہ کا‬

‫احساس تو کبھی لزت کا نشہ ہونے لگتا‪ .‬کبھی اپنے والدین کی عزت کا خیال آتا کہ ہم ہاشمی‬

‫سید ہیں اگر کسی کو بھنک بھی لگ گی تو ہماری عزت کا کیا بنے گا‪ .‬پھر خیال آتا کہ کونسا‬

‫کسی کو پتا چلے گا گھر کی بات ہے گھر تک ہی رے گی‪ .‬خیر کچھ دن بعد میں نے رات کو‬

‫محسوس کیا کے زین جاگ رہا ہے‪ ..‬اور وہ آہستہ آہستہ ہل رہا ہے‪ .‬میں نے چپکے سے دیکھا‬

‫تو وہ ہاتھ سے اپنا لن مصل رہا تھا‪ ..‬یہ دیکھ کے میرے اندر کا شیطان بھی جاگ گیا‪ ..‬لیکن‬

‫میں اپنی آرزو کو دبانا چاہتی تھی‪.‬کیونکہ اس دن بھی کرنے کے بعد برا لگا تھا حاالنکہ حافظ‬

‫صاحب سے کرنے پے اتنی مالمت نہیں تھی‪ .‬لیکن احساس لزت بھی یہاں جیت رہی تھی‪ .‬میرا‬

‫دل تھا وہ خود کہیے‪ .‬میں نے جان بوجھ کے اسے محسوس کروایا کے میں جاگ رہی ہوں‪ .‬تا‬

‫کہ وہ میری طرف آئے‪ .‬اور وہی ہوا جب اسے پتا چال کہ میں جاگ رہی ہوں تو وہ میرے پاس‬

‫آیا اور کہنے لگا آپی میں نے آپکے ساتھ سونا ہے اور وہ ویڈیو دیکھنی ہے‪..‬میں نے کہا‬

‫ٹھیک ہے آجاؤ اور وہ ساتھ لیٹ گیا میرے‪ .‬اور میں نے پورن ویڈیو لگائی‪ .‬اور خوش قسمتی‬

‫سے وہ بھی انسیسٹ ویڈیو تھی لیکن وہ سوتیلی بہن بھائی کے درمیان تھی‪ ..‬یہ دیکھ کر وہ‬
‫بہت گ رم ہو رہا تھا‪ ..‬اس نے اپنی ٹانگیں میری ٹانگوں میں پھنسائی ہوی تھی‪ ..‬اور اسکا لن‬

‫میری ران یعنی میری بٹس پے لگ رہاتھا اور فل اکڑا ہو تھا‪ ..‬ویڈیو میں بھائی بہن کی شرمگاہ‬

‫(چوت) چاٹ رہا تھا‪ ..‬میں نے زین سے کہا ہم بھی ایسا کریں دیکھنا بہت مزا آئے گا‪ ..‬اور وہ‬

‫بھی فورا ً تیار ہو گیا جیسے وہ بھی یہی چاہتا تھا‪ ..‬میں نے اسے کہا ہم چپکے سے دوسرے‬

‫‪.‬کمرے میں چلتے ہیں‬

‫کالج میں پورا دن گزارنے اور شاید امتحان کی ٹینشن کی وجہ سے واپسی تک شہوت تقریبا ً‬

‫ختم ہو چکی تھی‪.‬اس لیے اب دماغ مالمت کرنا شروع ہو گیا کہ کیوں سگے بھائی کے ساتھ زنا‬

‫کیا میں نے ‪ .‬گھر آ کر میں نے غسل کیا اور عصر کی نماز میں استغفار کیا اس سب سے جو‬

‫پچھلی رات میں نے اور بھائی نے کیا‪ ..‬میں سجدے میں استغفار کر رہی تھی اور شیطان تب‬

‫بھی مجھے ورغالنے کی کوشش کر رہا تھا‪ ..‬مجھے بار بار یہ خیال آ رہا تھا کہ رات کو اسی‬

‫حالت میں بھائ کے آگے جھکی ہوئ تھی اور وہ پیچھے سے اپنا عضو تناسل میری شرمگاہ‬

‫میں ڈالے جھٹکے لگا رہا تھا‪ ..‬اور اب اسی حالت میں میں اس گناہ سے استغفار کر رہی ہوں ‪..‬‬

‫جب میں نماز سے فارغ ہوئی تو میری آنکھیں بھی آنسو سے گیلی تھیں‪..‬اور میں نے سوچ لیا‬

‫تھا کہ اب شیطان کے بہکاوے میں نہیں آؤں گی‪ ..‬عشا سے پہلے ہی مجھے حیض آ گیا اور‬

‫میں نے شکر کیا کہ چلو کچھ دن میری شرمگاہ کے ذریعے شیطان مجھے نہیں ورغال سکے‬

‫گا‪ ..‬رات کو جب سب سو گئے تو زین نے پھر میرے سائڈ پر آ کر لیٹنےےکی کوشش کی‪ ..‬میں‬

‫نے اسے منع کر دیا کہ ایسا کچھ نہیں کرنا‪ ..‬وہ حیران تھا پر جا کر اپنی سائڈ پر سو گیا‪..‬‬

‫دوسرے دن پھر اس نے کوشش کی لیکن میں نے اس کو منع کر دیا… دو دن اور گذر گئے‬

‫اور اب وہ خود ہی سو جاتا تھا اور میں بھی خوش تھی کہ وہ سمجھ گیا ہے‪ ..‬ایک دن صبح‬

‫میں واش روم میں تھی اور عمارہ بھی آ گئی کیونکہ اس نے سکول کے لیے تیار ہونا تھا‬
‫ویسے بھی ہم دونوں بہنیں ایک وقت میں واش روم استعمال کر لیتی ہیں‪ ..‬اس نے مجھےکہا کہ‬

‫آپی میں آجکل جب صبح جاگتی ہوں میری پینٹیز یا شلوار میرے ساتھ چپکی ہوتی ہے جیسے‬

‫کسی نے گوند لگا دی ہے کہیں زین تو شرارت نہیں کرتا آج میں بھی اسکی شلوار پے گوند‬

‫ڈالوں گی‪ ..‬میں نے پوچھا کیا آج بھی ہے تو کہتی ہے ہاں یہ دیکھ لیں‪ ..‬یہ کہ کر اس نے‬

‫قمیض اٹھائے اور شلوار دکھائی تو شلوار اس کی پینٹی کے ساتھ اور پینٹی اس کی شرمگاہ‬

‫کے ساتھ چپکی ہوئ تھی‪ .‬میں نے پینٹی کو تھوڑا کھینچا تو وہ ایسے علیحدہ ہوئ جیسے‬

‫کسی نے گوند ڈال کر خشک کیا ہو… خیر دیکھتے ہی میں سمجھ گئ کہ زین نے میرے انکار‬

‫کے بعد اب عمارہ کے ساتھ شہوت پوری کرنی شروع کر دی ہے‪ ..‬میں نے عمارہ کی پینٹی اور‬

‫شرمگاہ کو ہاتھ لگایا اور اس کو جھکا کر اس کی شرمگاہ کو دیکھا‪ ..‬منی کے آثار اس کی‬

‫شرمگاہ سے باہر ہی تھے اس کا مطلب تھا کہ زین نے ابھی اندر نہیں ڈاال بس باہر سے اسکی‬

‫شلوار پر ہی منی نکال رہا تھا کبھی اسکی اگلی سائڈ تو کبھی پچھلی سائڈ… میرے حیض کے‬

‫دن ختم ہو چکے تھے اور پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں‬

‫عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا‬

‫تھا… میں نے عمارہ کو کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت‬

‫نہیں یہ بس زین کی شرارت ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو‬

‫کر چلی گئیں لیکن میرے دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی‬

‫سوکھی منی کے داغ ہلچل مچاتے رہے‪ .‬اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا‬

‫پالن بنا رکھا تھاکے زین کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے‪ ..‬میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے‬

‫اور پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے‬

‫فارغ ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو‬
‫کہا کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی‬

‫شرارت ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن‬

‫میرے دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ‬

‫ہلچل مچاتے رہے‪ .‬اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پالن بنا رکھا تھاکے‬

‫زین کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے‪ ..‬میں نے عمارہ کو کہا کہ جب زین تمہیں ہاتھ یا کچھ بھی‬

‫لگائے تو ہلنا جلنا نہیں اور نہ ہی آنکھیں کھولنا‪ ..‬بلکے وہ جو بھی کرے کرنے دینا اور اگر وہ‬

‫تمہاری ٹابگ وغیرہ اٹھا کے آگے پیچھے کرے تو کرنے دینا‪ ..‬پالن کے مطابق ہم لیٹ گئیں‬

‫زین بھی ساتھ لیٹ گیا‪ ..‬تھوڑی دیر بعد جب زین کو لگا کہ دونوں سو گئی ہیں تو اس نے اپنا‬

‫ٹراؤزر نیچے کیا اور لن مسلنے لگا‪ ..‬وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اسکی دونوں سگی بہنیں‬

‫جاگ رہی ہیں اور شاید لن مسلتے وہ بھی یہی سوچ رہا ہو کہ چھوٹی سگی بہن کے ساتھ یہ‬

‫کرنا کتنا بڑا گناہ ہے‪ ..‬کچھ دیر کے بعد جب وہ فل شیطان کے قبضے میں چال گیا تو اس نے‬

‫عمارہ کی گانڈ پے ہاتھ پھیرا اور اسکےمی گانڈ کے ساتھ آہستہ سے لن رگڑنے لگا شلوار کے‬

‫اوپر سے ہی‪ ..‬عمارہ پالن کے مطابق چپ چاپ لیٹی تھی اور ادر میری چوت میں آگ لگ رہی‬

‫تھی‪ ..‬افف کیا احساس تھا کہ بھائی کیسے لگا ہے‪ .‬پھر زین نے آہستہ سے عمارہ کی شلوار‬

‫نیچے کرنے کی کوشش کی‪ ..‬وہ ڈرتے ڈرتے لگا تھا‪ .‬لیکن عمارہ کے نہ ہلنے کی وجہ سے وہ‬

‫کامیاب ہو رہا تھا‪ ..‬اور آخر اسنے عمارہ کی شلوار گانڈ سے نیچے کر دی‪ ..‬اور اسکی گانڈ کے‬

‫ساتھ لن لگانے لگا‪ ..‬عمارہ بھی اس وقت ‪ 11‬سال کی تھی‪ ..‬ویسے تو اسے لن کا نہیں پتا تھا‬

‫خاص لیکن پھدی اور گانڈ کے آس پاس گرم لن پھرنے سے وہ بھی آہستہ آہستہ گرم ہو رہی‪..‬‬

‫زین کا لن عمارہ کی شرمگاہ تک رسائی نہیں کر پا رہا تھا اسنے عمارہ کی ٹانگ اوپر کرنے‬

‫کی کوشش کی تو عمارہ نے میرے پالن کے مطابق اسکی ٹانگ اوپر کرنے دی‪ ..‬ٹانگ اوپر کر‬
‫زین نے عمارہ کی شلوار ایک طرف سے اتار دی اور اس کی شرمگاہ پر اپنا لن رگڑنے لگا…‬

‫شاید عمارہ کی شرمگاہ سے بھی شہوت کی وجہ سے پانی نکل رہا تھا کیونکہ کہ بھائی کا لن‬

‫اپنی سگی بہن کی چوت کے ساتھ جب بھی لگتا تو چپڑ چپڑ کی آواز آتی… بہن بھائی کی بے‬

‫شرمی اور بے حیائی کے ساتھ شیطانی زنا کرتے دیکھ کر میری شرمگاہ سے لگ رہا تھا نہر‬

‫بہ رہی ہے اور مجھے اپنے نیچے شلوار مکمل گیلی محسوس ہو رہی تھی… میں نے پالن کے‬

‫مطابق ایک دم آٹھ کر کہا کہ زین کیا کر رہے ہو شرم نہیں آتی کہ اپنی سگی بہن کے ساتھ زنا‬

‫کر رہے ہو‪ ..‬میرا خیال تھا کہ وہ شرمندہ ہو گا لیکن اس نے آگے سے کہا کہ وہی کر رہا ہوں‬

‫جو تم نے کچھ دن پہلے مجھے سکھایا تھا اور میرے ساتھ کیا تھا… عمارہ سوالیہ نظروں‬

‫سے مجھے دیکھنے لگی اس کی شلوار ابھی تک اتری ہوئی تھی اور اس نے ایک ہاتھ سے‬

‫اپنی شرمگاہ کو دبایا ہوا تھا… میں نے کہا عمارہ چھوٹی ہے ابھی تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے‬

‫اس کو تکلیف ہو گی‪ ..‬یہ سن کر عمارہ بو لی کی نہیں آپی جب زین بھائی ایسا کر رہے تھے تو‬

‫مجھے مزہ آ رہا تھا… میں نے زین کی طرف دیکھا اور ایک لمحے میں ہمارے اندر کے‬

‫شیطان نے ہمیں ورغال کر چھوٹی معصوم بہن کی کچی کلی جیسی شرمگاہ کے ساتھ زنا پر‬

‫آمادہ کر لیا… میں نے عمارہ سے کہا کہ ہم تینوں جو بھی کر رہے ہیں وہ کبھی کسی کو نہ‬

‫بتانا‪ ..‬چاہے کوئی کتنی ہی پکی دوست کیوں نہ ہو… اس نے پوچھا کہ کیوں نہ بتاو‪ ..‬کیا یہ‬

‫کوئی غلط کام ہے‪ ..‬ہم نے اس کو بتایا کہ بہن بھائی آپس میں زنا نہیں کرتے اس لیے لوگ اس‬

‫کو غلط کہتے ہیں لیکن اس میں مزہ بہت آتا ہے… اس نے پوچھا کہ زنا کیسے کیا جاتا ہے‪.‬‬

‫تو ہم نے اس کو کہا کہ ابھی ہم تم کو کر کے دکھائیں گے… ہم نے فورا ً کپڑے اتار دیے اور‬

‫عمارہ کی بھی شلوار اور قمیض اتار دی… اس کے ممے ابھی نکلنے شروع ہوے تھے‪ ..‬لگ‬

‫رہا تھا دو لیموں ہیں… وہ انتہائی دلچسپی سے ہماری شہوانی و شیطانی کام کو دیکھ رہی‬
‫تھی… زین کے تنے ہو لن کو دیکھ کر پوچھنے لگی کہ بھائی یہ ایسے کھڑا کیوں ہے تو زین‬

‫نے انتہائی بے شرمی کے ساتھ اس کی چوت پر انگلی رکھ کر کہا کہ یہ ادھر جانے کے لیے‬

‫کھڑا ہے…‪ .‬میں نیچے لیٹ کر زین کو اوپر آنے کا اشارہ کیا…‪ .‬زین فورا اپنے لن کو میری‬

‫چوت پر رکھ کر دھکا دیا اور ایک ہی لمحے میں سگے بھائی کا لن اپنی سگی بہن کی چوت کی‬

‫گہرائیوں میں جا چکا تھا…‪ .‬شہوت اور ہوس کی وجہ سے ہم دونوں ہی ایک دوسرے کے‬

‫ساتھ ایسے چپک کر زنا کر رہے تھے کہ جیسے کمرے میں ہم تنہا ہوں… زین زور زور سے‬

‫جھٹکے مار رہا تھا اور مینرے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھیں… عمارہ ہماری ٹانگوں کے‬

‫درمیان سے ہماری شرمگاہوں کا ملن دیکھ رہی تھی… تھوڑی دیر میں زین کے لن نے میری‬

‫چوت میں منی کا الوا نکال دیا اور میرے برابر میں لیٹ گیا… اس کی منی میری شرمگاہ سے‬

‫باہر نکل رہی تھی… عمارہ نے ہمیں دیکھتے ہوئے کہا کہ ایسے اس نے ایک دو بار مما پاپا‬

‫کو زنا کرتے دیکھا ہے… جب وہ ان کے ساتھ سو رہی تھی اور اس کی آنکھ کھلی تو اس نے‬

‫کہا کہ مما پاپا بھی ایسے ہی ننگے تھے اور پاپا مما کے اوپر چڑھ کر ایسے کر رہے تھے…‬

‫اس نے بتایا کہ مما نے آخر میں پاپا کی نونو کو چوسا بھی تھا اور ایک دفعہ اس نے پاپا کو‬

‫بھی مما کی سوسو والی جگہ چاٹتے دیکھا تھا…‪ .‬ہم دونوں کے منہ سے ایک دم آہ کی آواز‬

‫نکلی اور زین نے اس سے پوچھا کہ مما کی یہ چوت کیسی تھی‪ ..‬عمارہ کو جو یاد تھا وہ بتا‬

‫رہی تھی کہ مما کی چوت پر بال تھےاور پپا کہ نونو آپ کی نونو سے بڑی تھی‪ ..‬مما کی چوت‬

‫اور مموں کا سن کر زین کا لن دوبارہ اڑنا شروع ہو گیا… میں نے اس کو کہا کہ مما کی چوت‬

‫کا سن کر کیا ہوا اسے تو اس نے لن پکڑ کر کہا کہ اس کا بھی دل کر رہا ہے کہ مما کو چدتے‬

‫ہوے دیکھے…‪ .‬اس کا لن اب فل کھڑا ہو چکا تھا‪ ..‬میں نے زین کو کہا کہ تم عمارہ کی‬

‫شرمگاہ کو چاٹو… اور میں نے خود عمارہ کو سکھایا کہ لن کیسے چاٹا جاتا ہے… پتہ نہیں‬
‫مما پاپا کو اس نے کتنی دفعہ دیکھا تھا کہ ایک دفعہ بتانے پر ہی عمارہ اپنے سگے بھائی کا‬

‫لن ایسے چوس رہی تھی جیسے اس کو برسوں کی مہارت ہو‪ .‬نیچے سے زین نے عمارہ کہ‬

‫بغیر بالوں والی چوت کو پورا منہ میں لیا ہوا تھا اور اس کے اندر زبان ڈال کر چاٹ رہا تھا…‬

‫شہوت کی وجہ سے عمارہ کی شرمگاہ سے بھی لیس دار پانی نکل کر بھای کے چہرے اور‬

‫زبان کے ساتھ لگا ہوا تھا‪ .‬میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اٹھ جاے اور اس کو سیدھا لیٹنے کو‬

‫کہا‪ ..‬کیونکہ کہ اگر وہ اوپر ہوتا تو ہو سکتا تھا کہ شہوت کی زیادتی کی وجہ سے عمارہ کو‬

‫تکلیف ہوتی‪ ..‬اس لیے جب وہ لیٹا تو میں نے عمارہ کو کہا کہ وہ اوپر آ کر زین ک لن پر‬

‫بیٹھے… عمارہ فورا ً اس پوزیشن میں آگئی اور میں نے ہنس کر کہا کہ مما بھی پاپا پر ایسے‬

‫تو نہیں بیٹھیں تھی‪ ..‬اس نے کہا کہ ہاں اسی طرح دیکھا تھا انہیں‪ ..‬مما کی شہوت کا سن کر‬

‫زین کے لن نے ایک اور جھٹکا لیا… عمارہ لن کے اوپر ہیٹھی اور صرف ٹوپا اس کی شرمگاہ‬

‫میں جا سکا… میں نے اس کو کہا کہ آہستہ آہستہ اندر لو جتنا لے سکتی ہو… وہ پوری‬

‫کوشش سے اندر لینے کی ٹرائی کر رہی تھی اس کی شہوت ہم دونوں سے بھی زیادہ تھی…‬

‫اس نے دانتوں سے اپنے ہونٹ بھینچے ہوے تھے اور پورا زور لگا رہی تھی‪ ..‬میں نے اس کو‬

‫کہا کہ درد ہو رہا ہے تو چھوڑ دو لیکن وہ بولی کہ نہیں مزہ آ رہا ہے اور یہ کہ آپ کی طرح‬

‫پورا اندر لوں گی‪ .‬اب لن اس کے پردہ بکارت کے ساتھ لگ رہا تھا شاید اس لیے وہ بولی کہ‬

‫اب آگے نہیں جا رہا‪ ..‬میں نے کہا کہ اب زین کو اوپر آنے دو‪ ..‬زین جب اوپر آ کر اندر ڈالنے‬

‫لگا تو میں نے زینا کو کہا کہ احتیاط سے ڈالنا اور عمارہ کو بتایا کہ تمہیں تھوڑا درد ہو گا پر‬

‫برداشت کرنا… ساتھ ہی اس کے منہ میں اپنا پستان ڈال دیا کہ اس کو چوسو‪ ..‬ادھر میں نے‬

‫زین کو اشارہ کیا کہ اس کی کنواری شرمگاہ کو کھول دو‪ ..‬زین نے ایک ہی جھٹکے میں اس‬

‫کی دوشیزگی ختم کرتے ہوئے لن اندر گھسا دیا… عمارہ کو درد تو محسوس ہوا کیونکہ اس‬
‫نے میرے پستان کو اپنے منہ میں زور سے پکڑ لیا… لیکن برداشت کر گئی… زین نے‬

‫تھوڑی دیر اپنا لن اس کے اندر ہی رکھا جب اس کی کنواری شرمگاہ نے اس کے لن پر اپنی‬

‫گرپ تھوڑی ڈھیلی کی تو اس نے نہایت احتیاط سے اپنا لن تھوڑا تھوڑا کر کے باہر نکاال‪ ..‬اس‬

‫کے لن پر اپنی کنواری بہن کی سیل کھلنے کا خون لگا ہوا تھا… عمارہ کی چوت سے تھؤڑا‬

‫سا خون نکال‪ ..‬میں نے ایک کپڑا لے کر دونوں کے لن چوت صاف کر دیے… زین نے دوبارہ‬

‫لن اندر ڈاال اور اب کے بار لن آرام سے اندر گیا… عمارہ کی چوت اتنی ٹائٹ تھی کہ تین چار‬

‫بار اندر باہر کرنے سے ہی زین نے عمارہ کی چوت میں منی نکال دی… زین کا لن ڈھیال ہو کر‬

‫عمارہ کی چوت سے نکال تو ساتھ ہی عمارہ کی چوت سے منی نکل پڑی…عمارہ کی چوت‬

‫کسی تازہ کھلے پھول کی طرح لگ رہی تھی جس پر اپنے سگے بھائی کی منی ایسے لگی ہوی‬

‫تھی جیسے پھول پر شبنم گری ہو… کپڑے سے ان کی چوت اور لن کو صاف کر نے کے بعد‬

‫میں نے ان کو کپڑے پہنا کر سونے کو کہ دیا… تھوڑی دیر میں وہ دونوں سو گئے اور میں‬

‫بھی لیٹے لیٹے سوچ رہی تھی کہ میں نے کیا سوچا تھا اور کہا ہو گیا… اپنے ساتھ ساتھ بھائ‬

‫کو چھوٹی بہن سے بھی زنا کروا دیا…‪ .‬شاید بہن بھائی کا زنا ممنوع ہونے کی وجہ سے ہی‬

‫اتنا شہوت انگیز ہے… کہ قابیل بھی اپنی بہن کے ساتھ زنا کرتا رہا…‪ .‬شاید ازل سے ہی بہن‬

‫بھائی کا زنا اوالد آدم کے مقدر میں لکھ دیا گیا…‪ .‬شاید خدا کو یہی منظور تھا‪ ..‬یہی کچھ‬

‫کالج میں پورا ‪….Meri khani meri zubani 6th part‬سوچتے سوچتے میں بھی سوگیئ‬

‫دن گزارنے اور شاید امتحان کی ٹینشن کی وجہ سے واپسی تک شہوت تقریبا ً ختم ہو چکی‬

‫تھی‪.‬اس لیے اب دماغ مالمت کرنا شروع ہو گیا کہ کیوں سگے بھائی کے ساتھ زنا کیا میں نے‬

‫‪ .‬گھر آ کر میں نے غسل کیا اور عصر کی نماز میں استغفار کیا اس سب سے جو پچھلی رات‬

‫میں نے اور بھائی نے کیا‪ ..‬میں سجدے میں استغفار کر رہی تھی اور شیطان تب بھی مجھے‬
‫ورغالنے کی کوشش کر رہا تھا‪ ..‬مجھے بار بار یہ خیال آ رہا تھا کہ رات کو اسی حالت میں‬

‫بھائ کے آگے جھکی ہوئ تھی اور وہ پیچھے سے اپنا عضو تناسل میری شرمگاہ میں ڈالے‬

‫جھٹکے لگا رہا تھا‪ ..‬اور اب اسی حالت میں میں اس گناہ سے استغفار کر رہی ہوں ‪ ..‬جب میں‬

‫نماز سے فارغ ہوئی تو میری آنکھیں بھی آنسو سے گیلی تھیں‪..‬اور میں نے سوچ لیا تھا کہ‬

‫اب شیطان کے بہکاوے میں نہیں آؤں گی‪ ..‬عشا سے پہلے ہی مجھے حیض آ گیا اور میں نے‬

‫شکر کیا کہ چلو کچھ دن میری شرمگاہ کے ذریعے شیطان مجھے نہیں ورغال سکے گا‪ ..‬رات‬

‫کو جب سب سو گئے تو زین نے پھر میرے سائڈ پر آ کر لیٹنےےکی کوشش کی‪ ..‬میں نے اسے‬

‫منع کر دیا کہ ایسا کچھ نہیں کرنا‪ ..‬وہ حیران تھا پر جا کر اپنی سائڈ پر سو گیا‪ ..‬دوسرے دن‬

‫پھر اس نے کوشش کی لیکن میں نے اس کو منع کر دیا… دو دن اور گذر گئے اور اب وہ خود‬

‫ہی سو جاتا تھا اور میں بھی خوش تھی کہ وہ سمجھ گیا ہے‪ ..‬ایک دن صبح میں واش روم میں‬

‫تھی اور عمارہ بھی آ گئی کیونکہ اس نے سکول کے لیے تیار ہونا تھا ویسے بھی ہم دونوں‬

‫بہنیں ایک وقت میں واش روم استعمال کر لیتی ہیں‪ ..‬اس نے مجھےکہا کہ آپی میں آجکل جب‬

‫صبح جاگتی ہوں میری پینٹیز یا شلوار میرے ساتھ چپکی ہوتی ہے جیسے کسی نے گوند لگا‬

‫دی ہے کہیں زین تو شرارت نہیں کرتا آج میں بھی اسکی شلوار پے گوند ڈالوں گی‪ ..‬میں نے‬

‫پوچھا کیا آج بھی ہے تو کہتی ہے ہاں یہ دیکھ لیں‪ ..‬یہ کہ کر اس نے قمیض اٹھائے اور شلوار‬

‫دکھائی تو شلوار اس کی پینٹی کے ساتھ اور پینٹی اس کی شرمگاہ کے ساتھ چپکی ہوئ تھی‪.‬‬

‫میں نے پینٹی کو تھوڑا کھینچا تو وہ ایسے علیحدہ ہوئ جیسے کسی نے گوند ڈال کر خشک کیا‬

‫ہو… خیر دیکھتے ہی میں سمجھ گئ کہ زین نے میرے انکار کے بعد اب عمارہ کے ساتھ‬

‫شہوت پوری کرنی شروع کر دی ہے‪ ..‬میں نے عمارہ کی پینٹی اور شرمگاہ کو ہاتھ لگایا اور‬

‫اس کو جھکا کر اس کی شرمگاہ کو دیکھا‪ ..‬منی کے آثار اس کی شرمگاہ سے باہر ہی تھے‬


‫اس کا مطلب تھا کہ زین نے ابھی اندر نہیں ڈاال بس باہر سے اسکی شلوار پر ہی منی نکال رہا‬

‫تھا کبھی اسکی اگلی سائڈ تو کبھی پچھلی سائڈ… میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے اور‬

‫پتہ نہیں عمارہ کہ شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ‬

‫ہوی تو میری شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو کہا‬

‫کہ فکر کی کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی شرارت‬

‫ہیے اب دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن میرے‬

‫دماغ پر پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ ہلچل‬

‫مچاتے رہے‪ .‬اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پالن بنا رکھا تھاکے زین‬

‫کو رنگے ہاتھوں پکڑنا ہے‪ ..‬میرے حیض کے دن ختم ہو چکے تھے اور پتہ نہیں عمارہ کہ‬

‫شرمگاہ کا اثر تھا یا بھائی کی منی کا جب میں عمارہ کا معائنہ کر کے فارغ ہوی تو میری‬

‫شرمگاہ سے پانی نکل کر میری رانوں تک جا چکا تھا… میں نے عمارہ کو کہا کہ فکر کی‬

‫کوئی بات نہیں اور مما کو بھی بتانے کی بھی ضرورت نہیں یہ بس زین کی شرارت ہیے اب‬

‫دیکھنا ہم اس سے کیسے بدلہ لیتی ہیں… خیر ہم تیار ہو کر چلی گئیں لیکن میرے دماغ پر‬

‫پورا دن اس کی بغیر بالوں والی شرمگاہ پر بھائی زین کی سوکھی منی کے داغ ہلچل مچاتے‬

‫رہے‪ .‬اس رات میں نے اور عمارہ نے سونے کی ایکٹنگ کا پالن بنا رکھا تھاکے زین کو رنگے‬

‫ہاتھوں پکڑنا ہے‪ ..‬میں نے عمارہ کو کہا کہ جب زین تمہیں ہاتھ یا کچھ بھی لگائے تو ہلنا جلنا‬

‫نہیں اور نہ ہی آنکھیں کھولنا‪ ..‬بلکے وہ جو بھی کرے کرنے دینا اور اگر وہ تمہاری ٹابگ‬

‫وغیرہ اٹھا کے آگے پیچھے کرے تو کرنے دینا‪ ..‬پالن کے مطابق ہم لیٹ گئیں زین بھی ساتھ‬

‫لیٹ گیا‪ ..‬تھوڑی دیر بعد جب زین کو لگا کہ دونوں سو گئی ہیں تو اس نے اپنا ٹراؤزر نیچے کیا‬

‫اور لن مسلنے لگا‪ ..‬وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اسکی دونوں سگی بہنیں جاگ رہی ہیں اور‬
‫شاید لن مسلتے وہ بھی یہی سوچ رہا ہو کہ چھوٹی سگی بہن کے ساتھ یہ کرنا کتنا بڑا گناہ‬

‫ہے‪ ..‬کچھ دیر کے بعد جب وہ فل شیطان کے قبضے میں چال گیا تو اس نے عمارہ کی گانڈ پے‬

‫ہاتھ پھیرا اور اسکےمی گانڈ کے ساتھ آہستہ سے لن رگڑنے لگا شلوار کے اوپر سے ہی‪..‬‬

‫عمارہ پالن کے مطابق چپ چاپ لیٹی تھی اور ادر میری چوت میں آگ لگ رہی تھی‪ ..‬افف کیا‬

‫احساس تھا کہ بھائی کیسے لگا ہے‪ .‬پھر زین نے آہستہ سے عمارہ کی شلوار نیچے کرنے کی‬

‫کوشش کی‪ ..‬وہ ڈرتے ڈرتے لگا تھا‪ .‬لیکن عمارہ کے نہ ہلنے کی وجہ سے وہ کامیاب ہو رہا‬

‫تھا‪ ..‬اور آخر اسنے عمارہ کی شلوار گانڈ سے نیچے کر دی‪ ..‬اور اسکی گانڈ کے ساتھ لن‬

‫لگانے لگا‪ ..‬عمارہ بھی اس وقت ‪ 11‬سال کی تھی‪ ..‬ویسے تو اسے لن کا نہیں پتا تھا خاص‬

‫لیکن پھدی اور گانڈ کے آس پاس گرم لن پھرنے سے وہ بھی آہستہ آہستہ گرم ہو رہی‪ ..‬زین کا‬

‫لن عمارہ کی شرمگاہ تک رسائی نہیں کر پا رہا تھا اسنے عمارہ کی ٹانگ اوپر کرنے کی‬

‫کوشش کی تو عمارہ نے میرے پالن کے مطابق اسکی ٹانگ اوپر کرنے دی‪ ..‬ٹانگ اوپر کر زین‬

‫نے عمارہ کی شلوار ایک طرف سے اتار دی اور اس کی شرمگاہ پر اپنا لن رگڑنے لگا… شاید‬

‫عمارہ کی شرمگاہ سے بھی شہوت کی وجہ سے پانی نکل رہا تھا کیونکہ کہ بھائی کا لن اپنی‬

‫سگی بہن کی چوت کے ساتھ جب بھی لگتا تو چپڑ چپڑ کی آواز آتی… بہن بھائی کی بے شرمی‬

‫اور بے حیائی کے ساتھ شیطانی زنا کرتے دیکھ کر میری شرمگاہ سے لگ رہا تھا نہر بہ رہی‬

‫ہے اور مجھے اپنے نیچے شلوار مکمل گیلی محسوس ہو رہی تھی… میں نے پالن کے مطابق‬

‫ایک دم آٹھ کر کہا کہ زین کیا کر رہے ہو شرم نہیں آتی کہ اپنی سگی بہن کے ساتھ زنا کر رہے‬

‫ہو‪ ..‬میرا خیال تھا کہ وہ شرمندہ ہو گا لیکن اس نے آگے سے کہا کہ وہی کر رہا ہوں جو تم نے‬

‫کچھ دن پہلے مجھے سکھایا تھا اور میرے ساتھ کیا تھا… عمارہ سوالیہ نظروں سے مجھے‬

‫دیکھنے لگی اس کی شلوار ابھی تک اتری ہوئی تھی اور اس نے ایک ہاتھ سے اپنی شرمگاہ‬
‫کو دبایا ہوا تھا… میں نے کہا عمارہ چھوٹی ہے ابھی تمہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے اس کو‬

‫تکلیف ہو گی‪ ..‬یہ سن کر عمارہ بو لی کی نہیں آپی جب زین بھائی ایسا کر رہے تھے تو مجھے‬

‫مزہ آ رہا تھا… میں نے زین کی طرف دیکھا اور ایک لمحے میں ہمارے اندر کے شیطان نے‬

‫ہمیں ورغال کر چھوٹی معصوم بہن کی کچی کلی جیسی شرمگاہ کے ساتھ زنا پر آمادہ کر لیا…‬

‫میں نے عمارہ سے کہا کہ ہم تینوں جو بھی کر رہے ہیں وہ کبھی کسی کو نہ بتانا‪ ..‬چاہے کوئی‬

‫کتنی ہی پکی دوست کیوں نہ ہو… اس نے پوچھا کہ کیوں نہ بتاو‪ ..‬کیا یہ کوئی غلط کام ہے‪..‬‬

‫ہم نے اس کو بتایا کہ بہن بھائی آپس میں زنا نہیں کرتے اس لیے لوگ اس کو غلط کہتے ہیں‬

‫لیکن اس میں مزہ بہت آتا ہے… اس نے پوچھا کہ زنا کیسے کیا جاتا ہے‪ .‬تو ہم نے اس کو کہا‬

‫کہ ابھی ہم تم کو کر کے دکھائیں گے… ہم نے فورا ً کپڑے اتار دیے اور عمارہ کی بھی شلوار‬

‫اور قمیض اتار دی… اس کے ممے ابھی نکلنے شروع ہوے تھے‪ ..‬لگ رہا تھا دو لیموں‬

‫ہیں… وہ انتہائی دلچسپی سے ہماری شہوانی و شیطانی کام کو دیکھ رہی تھی… زین کے تنے‬

‫ہو لن کو دیکھ کر پوچھنے لگی کہ بھائی یہ ایسے کھڑا کیوں ہے تو زین نے انتہائی بے شرمی‬

‫کے ساتھ اس کی چوت پر انگلی رکھ کر کہا کہ یہ ادھر جانے کے لیے کھڑا ہے…‪ .‬میں نیچے‬

‫لیٹ کر زین کو اوپر آنے کا اشارہ کیا…‪ .‬زین فورا اپنے لن کو میری چوت پر رکھ کر دھکا دیا‬

‫اور ایک ہی لمحے میں سگے بھائی کا لن اپنی سگی بہن کی چوت کی گہرائیوں میں جا چکا‬

‫تھا…‪ .‬شہوت اور ہوس کی وجہ سے ہم دونوں ہی ایک دوسرے کے ساتھ ایسے چپک کر زنا‬

‫کر رہے تھے کہ جیسے کمرے میں ہم تنہا ہوں… زین زور زور سے جھٹکے مار رہا تھا اور‬

‫مینرے منہ سے سسکاریاں نکل رہی تھیں… عمارہ ہماری ٹانگوں کے درمیان سے ہماری‬

‫شرمگاہوں کا ملن دیکھ رہی تھی… تھوڑی دیر میں زین کے لن نے میری چوت میں منی کا‬

‫الوا نکال دیا اور میرے برابر میں لیٹ گیا… اس کی منی میری شرمگاہ سے باہر نکل رہی‬
‫تھی… عمارہ نے ہمیں دیکھتے ہوئے کہا کہ ایسے اس نے ایک دو بار مما پاپا کو زنا کرتے‬

‫دیکھا ہے… جب وہ ان کے ساتھ سو رہی تھی اور اس کی آنکھ کھلی تو اس نے کہا کہ مما پاپا‬

‫بھی ایسے ہی ننگے تھے اور پاپا مما کے اوپر چڑھ کر ایسے کر رہے تھے… اس نے بتایا کہ‬

‫مما نے آخر میں پاپا کی نونو کو چوسا بھی تھا اور ایک دفعہ اس نے پاپا کو بھی مما کی‬

‫سوسو والی جگہ چاٹتے دیکھا تھا…‪ .‬ہم دونوں کے منہ سے ایک دم آہ کی آواز نکلی اور زین‬

‫نے اس سے پوچھا کہ مما کی یہ چوت کیسی تھی‪ ..‬عمارہ کو جو یاد تھا وہ بتا رہی تھی کہ مما‬

‫کی چوت پر بال تھےاور پپا کہ نونو آپ کی نونو سے بڑی تھی‪ ..‬مما کی چوت اور مموں کا سن‬

‫کر زین کا لن دوبارہ اڑنا شروع ہو گیا… میں نے اس کو کہا کہ مما کی چوت کا سن کر کیا ہوا‬

‫اسے تو اس نے لن پکڑ کر کہا کہ اس کا بھی دل کر رہا ہے کہ مما کو چدتے ہوے دیکھے…‪.‬‬

‫اس کا لن اب فل کھڑا ہو چکا تھا‪ ..‬میں نے زین کو کہا کہ تم عمارہ کی شرمگاہ کو چاٹو… اور‬

‫میں نے خود عمارہ کو سکھایا کہ لن کیسے چاٹا جاتا ہے… پتہ نہیں مما پاپا کو اس نے کتنی‬

‫دفعہ دیکھا تھا کہ ایک دفعہ بتانے پر ہی عمارہ اپنے سگے بھائی کا لن ایسے چوس رہی تھی‬

‫جیسے اس کو برسوں کی مہارت ہو‪ .‬نیچے سے زین نے عمارہ کہ بغیر بالوں والی چوت کو‬

‫پورا منہ میں لیا ہوا تھا اور اس کے اندر زبان ڈال کر چاٹ رہا تھا… شہوت کی وجہ سے‬

‫عمارہ کی شرمگاہ سے بھی لیس دار پانی نکل کر بھای کے چہرے اور زبان کے ساتھ لگا ہوا‬

‫تھا‪ .‬میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اٹھ جاے اور اس کو سیدھا لیٹنے کو کہا‪ ..‬کیونکہ کہ اگر وہ‬

‫اوپر ہوتا تو ہو سکتا تھا کہ شہوت کی زیادتی کی وجہ سے عمارہ کو تکلیف ہوتی‪ ..‬اس لیے‬

‫جب وہ لیٹا تو میں نے عمارہ کو کہا کہ وہ اوپر آ کر زین ک لن پر بیٹھے… عمارہ فورا ً اس‬

‫پوزیشن میں آگئی اور میں نے ہنس کر کہا کہ مما بھی پاپا پر ایسے تو نہیں بیٹھیں تھی‪ ..‬اس‬

‫نے کہا کہ ہاں اسی طرح دیکھا تھا انہیں‪ ..‬مما کی شہوت کا سن کر زین کے لن نے ایک اور‬
‫جھٹکا لیا… عمارہ لن کے اوپر ہیٹھی اور صرف ٹوپا اس کی شرمگاہ میں جا سکا… میں نے‬

‫اس کو کہا کہ آہستہ آہستہ اندر لو جتنا لے سکتی ہو… وہ پوری کوشش سے اندر لینے کی‬

‫ٹرائی کر رہی تھی اس کی شہوت ہم دونوں سے بھی زیادہ تھی… اس نے دانتوں سے اپنے‬

‫ہونٹ بھینچے ہوے تھے اور پورا زور لگا رہی تھی‪ ..‬میں نے اس کو کہا کہ درد ہو رہا ہے تو‬

‫چھوڑ دو لیکن وہ بولی کہ نہیں مزہ آ رہا ہے اور یہ کہ آپ کی طرح پورا اندر لوں گی‪ .‬اب لن‬

‫اس کے پردہ بکارت کے ساتھ لگ رہا تھا شاید اس لیے وہ بولی کہ اب آگے نہیں جا رہا‪ ..‬میں‬

‫نے کہا کہ اب زین کو اوپر آنے دو‪ ..‬زین جب اوپر آ کر اندر ڈالنے لگا تو میں نے زینا کو کہا کہ‬

‫احتیاط سے ڈالنا اور عمارہ کو بتایا کہ تمہیں تھوڑا درد ہو گا پر برداشت کرنا… ساتھ ہی اس‬

‫کے منہ میں اپنا پستان ڈال دیا کہ اس کو چوسو‪ ..‬ادھر میں نے زین کو اشارہ کیا کہ اس کی‬

‫کنواری شرمگاہ کو کھول دو‪ ..‬زین نے ایک ہی جھٹکے میں اس کی دوشیزگی ختم کرتے ہوئے‬

‫لن اندر گھسا دیا… عمارہ کو درد تو محسوس ہوا کیونکہ اس نے میرے پستان کو اپنے منہ‬

‫میں زور سے پکڑ لیا… لیکن برداشت کر گئی… زین نے تھوڑی دیر اپنا لن اس کے اندر ہی‬

‫رکھا جب اس کی کنواری شرمگاہ نے اس کے لن پر اپنی گرپ تھوڑی ڈھیلی کی تو اس نے‬

‫نہایت احتیاط سے اپنا لن تھوڑا تھوڑا کر کے باہر نکاال‪ ..‬اس کے لن پر اپنی کنواری بہن کی‬

‫سیل کھلنے کا خون لگا ہوا تھا… عمارہ کی چوت سے تھؤڑا سا خون نکال‪ ..‬میں نے ایک کپڑا‬

‫لے کر دونوں کے لن چوت صاف کر دیے… زین نے دوبارہ لن اندر ڈاال اور اب کے بار لن آرام‬

‫سے اندر گیا… عمارہ کی چوت اتنی ٹائٹ تھی کہ تین چار بار اندر باہر کرنے سے ہی زین نے‬

‫عمارہ کی چوت میں منی نکال دی… زین کا لن ڈھیال ہو کر عمارہ کی چوت سے نکال تو ساتھ‬

‫ہی عمارہ کی چوت سے منی نکل پڑی…عمارہ کی چوت کسی تازہ کھلے پھول کی طرح لگ‬

‫رہی تھی جس پر اپنے سگے بھائی کی منی ایسے لگی ہوی تھی جیسے پھول پر شبنم گری‬
‫ہو… کپڑے سے ان کی چوت اور لن کو صاف کر نے کے بعد میں نے ان کو کپڑے پہنا کر‬

‫سونے کو کہ دیا… تھوڑی دیر میں وہ دونوں سو گئے اور میں بھی لیٹے لیٹے سوچ رہی تھی‬

‫کہ میں نے کیا سوچا تھا اور کہا ہو گیا… اپنے ساتھ ساتھ بھائ کو چھوٹی بہن سے بھی زنا‬

‫کروا دیا…‪ .‬شاید بہن بھائی کا زنا ممنوع ہونے کی وجہ سے ہی اتنا شہوت انگیز ہے… کہ‬

‫قابیل بھی اپنی بہن کے ساتھ زنا کرتا رہا…‪ .‬شاید ازل سے ہی بہن بھائی کا زنا اوالد آدم کے‬

‫مقدر میں لکھ دیا گیا…‪ .‬شاید خدا کو یہی منظور تھا‪ ..‬یہی کچھ سوچتے سوچتے میں بھی‬

‫‪….‬سوگیئ‬

You might also like