Professional Documents
Culture Documents
Zeeshan Sarwar
Zeeshan Sarwar
نصوص کی تعبیر و تشRRریح کRRا مسRRئلہ فکRRر اسRRالمی کے اہم تRRرین اور بنیRRادی
مباحث میں شامل ہے۔ مختلف فقہی و کالمی مکRRاتب فکRRر کRRا وجRRود اصRRل میں
نصRRوص شRRریعت کی شRRرح و تفسRRیر کے اصRRول و قواعRRد میں اختالف کRRا ہی
نتیجہ ہے۔ مسلم تاریخ میں نصوص کی تعبRRیر و تشRRریح کRRا ٓاغRRاز اگRRر چہ عہRRد
رسالت میں ہی ہوگیاتھا لیکن اس کا دائرہ زیادہ وسRRیع نہیں تھRRا کیRRونکہ رسRRول
ہللاﷺ ہرمسRRئلےکی توضRRیح فرمادیRRا کRRرتے تھے۔ بعRRد ازاں عہRRد خالفت
راشدہ میں اس کے دائرے میں وسعت پیدا ہوئی اور فکر و اجتہاد کی بنیRRاد پRRر
کئی امور و سائل میں مختلف تعبیرات سامنے ٓائیں۔
عہد صحابہ کے بعد تRRابعین کے زمRRانے میں تفسRRیر قRRرٓان ،فقہی معRRامالت کے
ساتھ سRRاتھ عقائRRد اور کالمی امRRور پRRر بھی اختالفRRات پیRRدا ہRRوئے۔ اس کے بعRRد
عباسی دور میں مختلف مکاتب فکر نے باقاعدہ اپنے تفسیری ،فقہی اور کالمی
ت
اصول و مناہج مدون کیے جو ٓاج تک مسلم علمی راث کا حّصہ ہیں۔
فکر اسالمی میں تشریح و تعبیر کے مصادر میں اولین حیRRثیت قRRرٓان مجیRRد کRRو
حاصل ہے اور اس کی روشنی میں مسRRائل کی شRRرح وضRRاحت کی جRRاتی ہے۔
فکر اسالمی کی تاریخ میں تفسRRیر قRRرٓان کے کRRئی منRRاہج مRRدون ہRRوئے جن میں
تفسRRیر بRRا الRRرائے ،تفسRRیر بRRا المRRاثور ،فقہی تفاسRRیراور کالمی قابRRل ذکRRر ہیں۔
تق فق
اور سRRماجی اور ثقRRافتی اثRRرات بہت حRRد تRRک
ض حRRاالت و زمRRانے کی تبRRدیلیاں ت
ے ۔ ی ہ اسالم کی وسعت اور آ ا ی ت کا ا ا نصوص کے فہم پر اثر اندازہ وے رہ ب ت
ھی ھا اور ایران ،روم اور دیگر اقوام کی تہذیبوں کا اثر بھی اسی لیے فقہاء
نے بھی رسم و رواج اور عرف کRو اہمیت دی ۔تفسRیر بRا لمRاثور پRر غRور کیRا
جائے تو معلوم ہوتا ہےکہ قرٓان مجیدکی تشریح و تعبیر پر مختلRRف ثقRRافتی پس
منظر سے تعلق رکھنےوالے حضRRرات کے انRRداز فکRRر کے اثRRرات بھی مRRرتب
ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ فقہRRاء نے یہ اصRRول طے کRRر لیRRا کہ رواج اور عRRرف
کے بدلنے کے ساتھ فہم نص بھی اس حد تRRک بRRدل جRRائے گRRا کہ اصRRل مقصRRد
نص سRRے گریRRز نہ ہRRو۔ اس سRRے ہRRر دور میں قRRرآن فہمی اور روز مRRرہ کے
معامالت کے فقہی مسائل سمجھنے میں آسانیاں پیدا ہRRوئیں اور تمRRام مسRRلمانوں
کا مرکز فکر اسالم رہ ااور قومیت یا عالقائیت اسے تبدیل نہیں کر سکی۔ نو
ٓابادیت کے دور اور اس کے بعد مسلم فکر کو جدیدیت اور گلو بالئیشن جیسے
ن
چیلنجزکا سامنا کرنا پڑ ی ز سماجی علوم اور فلسفے کی ترقی کی وجہ سے فکر
اسالمی کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضRRرورت شRRدت
سےمحسوس ہوئی۔ جمہوریت ،انسانی حقRRوق اور صRRنفی مسRRائل اس دور کے
معرکۃ اآلرا مسائل ہیں ۔
ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے سر سید احمد خان،مفتی محمد عبدہ ،ڈاکRRٹر
فضل الرحٰم ن ،ڈاکٹر نصر حامد ابو زید نے نمایاں طور پRRر روایRRات سRRے ہٹ
کر تعبیری مناہج متعارف کرائے۔ ان کا موقRRف ہےکہ نص کRRا مفہRRوم تمRRام تRRر
معاشرتی احوال و ظروف کے مطابق طے پاتا ہے چنانچہ حاالت و زمRRانہ کی
تبدیلی سے نصوص کے معانی بھی ایک گونہ تغیر پذیر ہوتے ہیں۔
کچھ جدید مسلم مفکرین نے قرآن مجید کی نصوص کی تعبیر نو ،تشریح اور
حرکیات کے لئے مختلف اصول تفسیر وضع کئے مثًال نصر حامد ابو زید نے
قRرآن کی تعریRف متن سRے زیRادہ ایRک تقریRر کے طRور پRر کی۔ وہ قRرآن کی
بعض آیRRات میں عورتRRوں کے حقRRوق کے بRRارے میں پRRدرانہ انRRداز فکRRر کی
وضاحت کرتے ہوئےکہتے ہیں کہ قرآنی مباحثہ ایک پدرانہ معاشرے میں پیدا
ہو اہے لیکن پدرسری نظام اس مباحثہ کا نچوڑ نہیں ہے۔ اسی طرح مصر کے
اسکالر حسRRن حنفی ( )Phenomenologicalمنہج اختیRRار کRRرتے ہیں جRRو کہ
الفاظ کے نقطہ نظر سے متن کو حقائق پر فوقیت دیتا ہے۔ شامی اسکالر محمRRد
شحرور نے قرآن کی تفسیر کے لئے ساختی نقطہ نظر اختیار کیRRا ہے۔ تیRRونس
کے ایRRک اسRRکالر محمRRد الطRRالبی نے قRRرآنی مقاصRRد کRRو عصRRری مسRRائل تRRک
پھیالنے کے لRRئے ایRRک منہج سRRھم مRRواجہ تجRRویز کیRRا ہے۔ ایRRرانی اسRRکالر
عبدالکریم سروج قرآنی متن کی تعبیر نو کے لئے علمیات کا ایRRک نیRRا نمRRونہ
تجویز کرتے ہیں۔اسی طرح جاوید احمد غامدی حدود اور خRRواتین کے حقRRو ق
سے متعلق نصوص قرآن مجید کی ایک معنوی ساختی نقطہ نظر سRRے تشRRریح
و تعبیر کرتے ہیں۔ اسی طرح اسالمی نسائیات کے مفکRRرین نے دور حاضRRر
میں نسائی نقطہ نظر سےتفسیرقرآن کے لئے اپنے اصول تفسیر وضRRع کRRئے
جن میں امینہ ودود سر فہرست ہیں۔
اہمیت موضوع ()Importance of the Topic
موضوع صنفی مباحث ( )Gender issuesسے متعلق نصوص کی
ئ ن ش ت ت
تجویز زیر
ے۔ ان ج دی د عب یرات و ری حات پر مب ی ہ
ے ج و کہ دور ج دی د کاای ک معرکۃ اآلرا مس لہ ہ
موجودہ دور میں اسالمی نسائی مفکرین کا موقRRف ہے کہ عRRورت سRRے متعلRRق
قرٓان کی تشریح و تعبیر ایک مخصRRوص پدرسRRری ثقRRافت اور سRRماجی تنRRاظر
میں ہوئی جس میں عورت سRRے متعلRRق صRRنفی امتیRRاز نمایRRاں نظRRر آتRRا ہےاب
موجودہ سماجی ضرورت اور تبدیلی کے تحت صنفی مسائل سے متعلق قRRرٓان
مجید کی تفسیر و تعبیر انہی ضRRروریات کےتحت کRRرنے کی ضRRرورت ہےتRRا
کہ دور جدیRRد کے ان مسRRائل کRRو حRRل کیRRا جRRائے۔اس حRRوالے سRRے امینہ ودود،
عائشہ ہRRدایت ہللا اور کRRنزہ علی جیسRRی اسRRالمی نسRRائی مفکRRرین نے قRRرٓان کی
تشRRریح و تعبRRیر کے حRRوالے سRRے ()Feminist Islamic Hermeneutics
متعارف کروائیں۔ ان میں خصوصا کنزہ علی کا موقف ہے کہ قRRرٓانی نصRRوص
کی تعبیر وقت اور زمانہ ،کی سماجی تبدیلی کے مطابق کی جائے۔
موجودہ دور میں گلوبالئزیشRRن اور سRRماجی تبRRدیلیوں کی وجہ صRRنفی مبRRاحث
سے متعلق قرٓان مجید کی نصوص پر کافی سواالت پیدا ہوئے ہیں کہ موجRRودہ
دور کے تناظر میں عورت مرد کے برابRRر معاشRRی سRRرگرمی میں شRRریک ہے
لہذا وہ وراثت میں برابر کی حقRRدار ہے ۔اس کے عالوہ طالق کRRا مسRRاوی حRRق
بھی ایRRک سRRوال ہے کہ طالق کRRا حRRق مردوعRRورت میں برابRRر ہونRRا چRRاہیئے
کیونکہ دور حاضر کے تناظر میں نکRRاح ایRRک معاہRRدہ ہے اور معاہRRدہ کRRو ختم
کرنے کا اختیار دو طرفہ ہونا چاہیئے۔ اس طRRرح قRRرٓان میں مRRرد کی قRRوامیت،
عورت کی ٓادھی گواہی اور دیت وغRیرہ کےمسRائل خRاص سRماجی اور ثقRافتی
تنRRاظر میں ہیں۔ جن کی تعبRRیر و تشRRریح موجRRود دور کے مطRRابق برابRRری کی
بنیاد پر ہونی چاہیئے۔ یہ صنفی مباحث کے تناظر میں اہم سواالت ہیں۔
اس طرح دور حاضر کے جدید مسلمان مفکRRرین نے تعبRRیرات قRRرٓان کے نRRئے
مناہج متعارف کروائے اور انھوں نے صنفی مباحث پر ان کا اطالق بھی کیا۔
ان مفکRRرین میں ڈاکRRٹر نصRRر حامRRد ابRRو زیRRد ،محمRRد شRRھرور اور جاویRRد احمRRد
غامRRدی سRRر فہرسRRت ہیں۔ ان مفکRRرین نے صRRنفی مبRRاحث مثال پRRردہ وحجRRاب،
عRRورت کی دیت و گRRواہی وغRRیرہ پRRر اپRRنے اصRRول تفسRRیر کRRا اطالق کRRر کے
ف موجودہ حاالت کے مطابق نئی تعبیرات کیں۔
صی موضوع اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں ن تجویز ق ن ن
ئ ت ت ت لہذا زیر ت
ئ
پ ع ل ع
مسا ل سے ق رآ ی صوص کی عصری ب یرات کا ج زی ا ی م طالعہ یش ک ی ا ج اے گا ۔م
اور خصوصًا صنفی مباحث سے متعلق قدیم و جدید مناہج کے اطالق کا تقRRابلی
جائزہ بھی پیش کیا جائے گا کہ کیسے صنفی مباحث کو قدیم اہل علم نے اپRنے
دور اور سماجی ضروریات کے مطابق سمجھا اور موجودہ دور میں جدید اہRRل
علم ان مباحث کو موجودہ زمانے کی ضرورت اور سماجی تناظر میں کیسRRے
سمجھتے ہیں ۔امید ہے کہ زیر تجویز موضوع قدیم اور جدیRRد مبRRاحث کRRا ایRRک
اچھا امتزاج ثابت ہوگا۔
سواالت تحقیق)Research Questions( :
صRRنفی مبRRاحث سRRے متعلRRق قRRرآنی نصRRوص کی عصRRری تعبRRیرات کی .1
ضرورت اور اطالقی اہمیت کیا ہے؟
کیا صنفی مسائل سے متعلق نصوص کی تعبیر نو خصوصاً نسRRائی نقطہ .2
نظر سRRے تعبRRیر نصRRوص کی گنجRRائش موجRRود ہے ،اگRRر ہے تRRو انکی
حدود و شرائط کیا ہیں ؟
صنفی مباحث سے متعلق قرآنی نصوص کی عصری تعبیرات میں جدیRRد .3
مسلم اور نسRائی مفکRرین نے کن ضRروریات اور تحRدیات کRو مRد نظRر
رکھا ؟
کیا سماجی و ثقافتی حاالت ،نصوص کے فہم پر اثر انداز ہوتے ہیں؟ .4
نصوص کی تعبیرات میں اعتبار عرف کی شرائط کیا ہیں؟ .5
جدید مسRلم مفکRرین اور نسRائی مفکRرین و عصرحاضRر کے تنRاظر میں .6
صنفی مباحث کی تعبیرات کیسے کرتے ہیں اور کہاں تک جدید مفکرین
نے جدید اصRRول تفسRRیر و تعبRRیرکے اثRRرات کRRو قبRRول کیRRا ہے اور انکے
مناہج اور تعبیرات کا تفسیر کے روایتی منRRاہج اور تعبRRیرات سRRے اتفRRاق
اور اختالف کیا ہے ؟
مصادر و مراجع
القرآن۔ .1
ابن حجر العسقالنی ،ابو الفضل احمد بن علی بن محمد(م852ھ) ،العجاب .2
فی بیان السباب ،دار ابن الجوزی ،الطبعۃ االولٰی 1426 ،ھ۔
ابن عاشور ،محمد طاہر ،تفسیر التحریر والتنویر ،الدارالتنونسیۃ ،نشر، .3
1984ء۔
ابن العربی ،القاضی محمد بن عبدہللا المالکی (م543ھ) ،احکام القرآن، .4
دارالکتب العلمیۃ ،بیروت ،الطبعۃ الثالثۃ 1424 ،ھ۔
ابن نور الدین ،محمد بن علی (م 825ھ) تیسیر البیان الحکام القرآن ، .5
دارالنوادر ،شام ،الطبعۃ االولٰی 1433 ،ھ۔
ابو منصور الماتریدی ،محمد بن محمد بن محمود (م 333ھ) ،تاویالت اھل .6
السنۃ ،دار الکتب العلمیۃ ،الطبعۃ االولٰی 1426 ،ھ۔
اوج ،شکیل احمد ڈاکٹر ،نسائیات ،کلیہ معارف اسالمیہ ،جامعہ کراچی ، .7
جون2012ء۔
البیھقی ،ابو بکر احمد بن حسین م( 458ھ) تفسیر االمام الشافعی،مکتبہ .8
الخانجی ،الطبعۃ الثانیۃ1414 ،ھ۔
الجصاص ،احمد بن علی ابوبکر الرازی(م370ھ) ،احکا م القرآن، .9
دارالکتب العلمیۃ بیروت ،الطبعۃ االولٰی 1415 ،ھ۔
الجھضمی ،القاضی ابو اسحاق اسماعیل بن اسحاق (م 282ھ) ،احکام .10
القرآن ،دار ابن حزم ،بیروت ،الطبعۃ االولٰی 1426 ،ھ۔
الراغب االصفھانی ،ابو القاسم الحسین بن محمد (م502ھ) ،املفرادات فی .11
غریب القرآن ،دار القلم ،دمشق ،الطبعۃ االولٰی 1412 ،ھ۔
ًا
رقیۃ طہ جابر العلوانی ،اثر العرف فی فھم النصوص (قضایا املراۃ نموذج )، .12
دارالفکر ،دمشق2003 ،ء۔
الزرکشی ،ابوعبدہللا بدرالدین(م794ھ) ،البرھان فی علوم القرآن ،دار املعرفۃ .13
،بیروت ،الطبعۃ االولٰی 1376 ،ھ۔
السیوطی ،جالل الدین عبدالرحمن بن ابی بکر(م 911ھ) ،اال تقان فی علوم .14
القرآن ،الھیئۃ املصریۃ العامۃ ،الطبعۃ 1394 ،ھ۔
الطبری ،محمد بن جریر (م 1310ھ) ،جامع البیان فی تاویل القرآن ،موئسۃ .15
الرسالۃ ،الطبعۃ االولٰی 1420 ،ھ۔
الطحاوی ،ابو جعفر احمد بن محمد بن سالمۃ321(،ھ) احکام القران ، .16
مرکز البحوث االسالمیۃ ،استنبول ،الطبعۃ االولٰی 1426 ،ھ۔
العثمانی ،ظفر احمد ،احکام القرآن ،ادارۃ القرآن و العلوم االسالمیہ .17
کراچی ،الطبعۃ االثالثۃ1418 ،ھ۔
الکیا الھراسی ،علی بن محمد بن علی(504ھ) ،احکام القرآن ،دار الکتب .18
العلمیۃ ،بیروت ،الطبعۃ الثانیۃ 1405 ،ھ۔
محمد اریب صالح ،تفسیر النصوص فی الفقہ االسالمی ،المکتب االسالمی، .19
بیروت ،الطبعۃ الرابعۃ 1993 ،ء۔
محمد شحرور ،القرآن :قرائۃ معاصرۃ ،دارالساقی2015 ،ء۔ .20
محمد شحرور ،نحو اصول جدید الفقہ االسالمی ،فقہ المراۃ ،دارالساقی، .21
2015ء۔
، دار التذکیر، فہم اسالمی کے جدید خطوط، محسن مظفر ڈاکٹر،نقوی .22
ء۔2002 ،الہور
، اسباب النزول،)ھ468 ابو الحسن علی بن احمد النیسابوری(م،الواحدی .23
ھ۔1412 ، الطبعۃ الثانیۃ، الدمام،دار االصالح
English Bibliography
1. Abdullah Saeed, Reading the Quran in the Twenty First
Century: A Contextualist Approach, Rutledge 2008.
2. Abdullah Saeed, Interpreting The Quran: Towards A
Contemporary Approach, Rutledge 2006.
3. Adis Duerija, Constructing a Religiously Ideal ‘Believer’
And Woman In Islam: Neo-traditional Salafi and
Progressive Muslim Methods of Interpretation, Palgrave
Macmillan 2011.
4. Amina Wadud, Quran and Women: Rereading the Sacred
Text from Women’s Perspective, New York Oxford
University Press 1999.
5. Amina Wadud, Inside the Gender Jihad, Oxford University
Press 2006.
6. Andreas Christmann, The Quran, Morality and Critical
Reason: The Essential Muhammad Sharur, Brill, Leiden.
Boston 2009.
7. Asma Afsorudin, Contemporary Issues in Islam, Edinburgh
University Press, 2015.
8. Ayesha Hidayatullah, Feminist Edges The Quran, New
York: Oxford University Press. 2014.
9. Edan Aslam, Muslims Theology, The Voice of Muslim
Women Theologies, Peter long Edition. 2013
10. Fazlur Rehman, Major Themes of the Quran, University Of
Chicago Press, 2nd edition, 2009.
11. Fazalur Rehman, Islamic Methodology in History, IRI,
International Islamic University, Islamabad, 1995.
12. Justine Howe (Editor) The Rutledge Hand book of Islam
and Gender, Rutledge, First Edition, 2021.
13. Kecia Ali, Sexual Ethics & Islam: Feminist Reflections on
Quran, Hadith and Jurisprudence, One World Publication
2006
14. Koren A. Bauer, Room for Interpretation: Quranic Exegesis
and Ander, PhD thesis, Princeton University, January 2008.
15. Margot Badran, Feminism in Islam: Secular and Religious
Convergences, Published one world Academic, February
2009.
16. Mohammed Arkoun, Rethinking Islam : Common
Questions, Uncommon Answer, edited by Rebert D.Lce,
Rutledge, New York 1994.
17. Nasr Abu-Zayd, Rethinking The Quran Towards a
Humanistic Hermeneutic, SWP Publishing 2017.
18. Ziauddin Sardar, Reading the Quran: The Contemporary
Relevance of the Sacred Test of Islam, Oxford University
Press 2011.
19. Ziba Mir-Hosseini, Men in charge? Rethinking Authority in
Muslim Legal Tradition, One would Publications, 2015.