Professional Documents
Culture Documents
Reality of Blasphemy Cases in Urdu. Jaranwala, Aasia Maluma Lanat
Reality of Blasphemy Cases in Urdu. Jaranwala, Aasia Maluma Lanat
معاملے کی جڑ تک پہنچئیے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عوام نے پولیس کو اطالع دی ،کسی چرچ پر حملہ نہیں کیا ،کسی عیسائی آبادی پر حملہ نہیں ہوا
لیکن پھر یورپین یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے ،چونکہ آسیہ ملعونہ پر الزام "توہین رسالت کا ہے ،اس لیے
آسیہ ملعونہ کی سزا پر عمل درآمد نہیں ہونا چاہیئے
پھر بھی دیسی لبرل باز نہ آئے اور یورپین یونین کی فنڈنگ پر پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی کے خالف سازشیں جاری
رکھیں۔
آخر کار سپریم کورٹ کے بدترین اور نااہل ترین چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئین و قانون کو بلڈوز کرکے آسیہ ملعونہ کو یورپ
بھجوادیا
سپریم کورٹ کی حالت یہ ہوگئی کہ۔۔۔ اس گھر کو آگ لگ گئی ،گھر کے چراغ سے۔۔۔
عمران خان کی سول حکومت ،جنرل باجوہ کی فوجی اسٹبلشمنٹ اور پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا نے یورپین یونین کے پریشر میں
آسیہ ملعونہ کو "یورپ" فرار کرانے میں سہولت کاری کی
موم بتی مافیا تو آسیہ ملعونہ کی رہائی کا سن کر گھنگھرو توڑ کر ناچتی رہی ،جشن مناتی رہی
آسیہ ملعونہ کی رہائی انصاف کا قتل تھی۔۔۔ آسیہ ملعونہ کی رہائی انصاف کے ساتھ گینگ ریپ تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غریب عیسائی اور غریب قادیانی یورپ کے ویزے کے اللچ میں قرآن یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے کا
رسک لیتے ہیں
کیا پاکستان میں آج تک توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم یا توہین قرآن کے ثابت شدہ مجرم کو سزائے موت دی گئی؟
جواب یہی ہے کہ کبھی کسی کو سزائے موت نہیں ملی۔۔۔ ہاں ،البتہ ایسے درجنوں کیسز ہیں ،جس میں گستاخی کے مجرم کو
یورپ پہنچایا گیا
معروف شیعہ عالم دین آغا سید جواد نقوی صاحب نے ایک بار میرے روبرو کہا تھا کہ جو شیعہ خطیب گالم گلوچ کرتا ہے ،اس
کے لفافے کا ریٹ بڑھتا ہے ،سب سے مہنگے شیعہ ذاکرین وہی ہیں جو خلفائے راشدین کے خالف سخت زبان استعمال کرتے ہیں
(شاید اس مضمون کی گفتگو انٹرنیٹ پر بھی مل جائے)
سید جواد نقوی صاحب ماضی میں بذات خود کئی شیعہ ذاکرین کے غلط طرز عمل اور گستاخیوں کو ہائی الئٹ کرچکے ہیں اور
حکومت سے اپنے ہی فرقے کے ذاکرین کے خالف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرچکے ہیں
کیا آسیہ معلونہ کی رہائی سے عدالتوں اور سسٹم پر عوام کا اعتماد خراب نہیں ہوا؟
میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ آسیہ ملعونہ کو رہا کرکے ریاست نے عوام کو یہ پیغام نہیں دیا کہ آئندہ گستاخ کو تھانے مت النا۔۔۔
اپنا فیصلہ خود کرلینا
کیا اس کی ذمہ داری آسیہ ملعونہ کو رہا کرنے والے جسٹس ثاقب نثار ،جنرل باجوہ اور عمران خان پر عائد نہیں ہوتی؟
جڑانوالہ کے عیسائیوں پر ظلم ہوا ،ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ،تحریک لبیک نے اس واقعے کی مذمت کی
لیکن سوال یہ ہے کہ عوام نے عیسائیوں پر حملہ کیوں کیا؟ جڑانوالہ کے عام شہریوں نے پولیس اور قانون پر اعتماد کیوں نہیں
کیا؟
یہ حادثہ پولیس اور عدالتی نظام پر عوامی عدم اعتماد کا ثبوت ہے
یہ حادثہ اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں ریاستی ادارے عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں ،اس عدم اعتماد کا ذمہ دار کون؟
ہم کہتے ہیں کہ جیلوں میں قید گستاخی کے ثابت شدہ درجنوں مجرم مفت میں سرکاری اناج کھا رہے ہیں ،جن جن پر جرم ثابت
ہوچکا ہو ،ان کو پھانسی پر لٹکاو ،تاکہ عوام کا ریاست پر اعتماد بحال ہوسکے
حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول ہے ،معاشرے حالت کفر پر قائم رہ سکتے ہیں ،لیکن حالت ظلم (یعنی القانونیت) پر قائم نہیں
رہ سکتے
اور ثابت شدہ گستاخوں کا یورپ فرار القانونیت نہیں ،تو اور کیا ہے؟؟