Professional Documents
Culture Documents
حروفِ ابجد کی جادوگری - Urdu News - اردو نیوز
حروفِ ابجد کی جادوگری - Urdu News - اردو نیوز
حروفِ ابجد کی جادوگری - Urdu News - اردو نیوز
عبدالخالق بٹ
اصطالح میں ’حروف ابجد‘ ُان مخصوص کلمات کو کہا جاتا ہے جن میں فارسی
یا ہندی آوازیں (پ ،چ ،ژ ،گ،ٹ ،ڈ ،ڑ) شامل نہیں۔ (فوٹو :ڈریمز ٹائمز ڈاٹ کام)
تصویریں تھیں ،مثًال جسے ہم الف ،با ،جیم اور دال (ا، گالوں میں پڑنے واال گڑھا
اور چاِہ غب غب کی کہانی
ب ،ج ،د) کے نام سے جانتے ہیں وہ بالترتیب الف
(بیل) ،بیت (گھر) ،جمل (اونٹ) اور دال (پھاٹک) کی
تصویریں تھیں ،ان تصویروں کی دھندلی سی جھلک بعض حروف میں آج بھی دیکھی جا
سکتی ہے ،مثًال ’ج‘ پر غور کریں تو اس میں آپ کو اونٹ کا سر خم دار گردن سمیت نظر
آئے گا۔ یہ تصویریں بتدریج عالمات میں ڈھلیں اور مختلف آوازوں کی نمائندہ قرار پائیں۔
’آواز‘ کے ذکر پرمنیر نیازی یاد آگئے جن کا کہنا ہے:
آواز دے کے دیکھ لو شاید وہ مل ہی جائے
ورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے
’حروف ابجد‘ میں ہر حرف کا ایک عدد (نمبر) مقرر ہے ،مثًال الف ،ب ،ج ،د (ابجد) بالترتیب
1،2،3،4کے نمائندہ ہیں تو ض ،ظ ،غ (ضظغ) بالترتیب 800،900،1000کے اعداد کو
ظاہر کرتے ہیں۔ اس بات کو باآسانی سمجھنا ہو تو امتحانی پرچے یا کسی قانونی دستاویز
پرغور کریں جس میں ذیلی یا ضمنی اعداد کے لیے 1،2،3،4کی جگہ 'الف ،ب ،ج ،د'
لکھا ہوتا ہے۔
ابجدی اعداد کی یہی ترتیب یونانی اور الطینی کی راہ سے انگریزی میں بھی پائی جاتی ہے،
ذرا ( Alphaالفا) ِ( betaبیٹا)( gamma ،گاما) اور ( deltaڈلٹا) پرغور کریں ،یہ
درحقیقت ’الف ،ب ،ج ،د‘ ہی کی تبدیل شدہ صورتیں ہیں ،اوراکثر موقعوں پر 1،2،3،4کے
لیے استعمال ہوتی ہیں۔
حروف کی اس عددی قیمت کو برتنے کا فن 'علِم اعداد' اور 'علم ہندسہ' کہالتا ہے۔ آپ نے
اکثر گھروں ،دکانوں یا گاڑیوں پر ' '786لکھا دیکھا ہوگا ،اصل میں یہ 'بسم ہللا الرحٰم ن
الرحیم' کے کل حروف کا حاصل عدد ہے۔ اسی لیے اس عدد کو حصول برکت کے لکھا اور
آویزاں کیا جاتا ہے۔
حروف ابجد کی عددی قیمت 'علم جفر' اور 'علم رمل' کے عالوہ 'تاریخ گوئی' میں بھی برتی
جاتی ہے۔ تاریخ گوئی یا مادِہ تاریخ وہ جملہ ،فقرہ ،مصرع یا شعر ہوتا ہے جس کے اعداد
بہ حساِب ابجد نکالنے سے کسی واقعے کی تاریخ نکل آئے۔
یہ واقعہ بادشاہ کی تاج پوشی و تخت نشینی ،کسی معرکے میں کامیابی ،کسی کی پیدائش یا
وفات ،کسی کا تاریخی نام اور کسی عمارت کا سنگ بنیاد یا افتتاح سمیت کسی بھی خاص
موقع پر مشتمل ہوسکتا ہے۔
https://www.urdunews.com/node/558676 2/4
11/21/23, 10:46 AM اردو نیوز – | Urdu Newsحروِف ابجد کی جادوگری
اکثر زبانوں میں ' 'Cتک پہنچے تو ُکھال کہ الطینی حرف ' 'Cالفاظ کے ملبے میں معنی ڈھونڈتے ہوئے
'ج' کی آواز دیتا ہے (فوٹو :ٹوئٹر)
عالمہ اقبال کو تاریخ گوئی یا مادِہ تاریخ کہنے میں مہارت حاصل تھی۔ ان کی کہی ہوئی بہت
سی تاریخیں اس بات کا ثبوت ہیں۔ مثًال کوتوالی الہور کی عمارت مکمل ہوئی توعالمہ نے
ُاس کا مادِہ تاریخ ’عمارِت فّر خ فرجام ‘ کے الفاظ میں نکاال ،اس فقرہ کا مطلب ’عمارت کی
تکمیل مبارک‘ ہے اور ان الفاظ کے اعداد کا حاصل جمع 1915ہے جو اس عمارت کی
تعمیر کا سال ہے۔ اب عمارت کی رعایت سے دہلی کے 'شہپر رسول' کا شعر مالحظہ کریں:
ہوگی اس ڈھیر عمارت کی کہانی کچھ تو
ڈھونڈ الفاظ کے ملبے میں معانی کچھ تو
الفاظ کے ملبے میں معنی ڈھونڈتے ہوئے ' 'Cتک پہنچے تو ُکھال کہ الطینی حرف ' 'Cاکثر
زبانوں میں 'ج' کی آواز دیتا ہے ،مثًال ترکی زبان میں جمعہ کو' ، 'Cumaجماعت
کو ' 'Cemaatاور مسجد کو ' 'mescitلکھا جاتا ہے۔ ' 'Cکی یہ آواز اپنی اصل کے
مطابق ہے۔ اس وضاحت کے بعد اب آپ انگریزی حروف تہجی ) (alphabetپرغور کریں،
اس میں آپ کو حروف ابجد کے تین کلمات اپنی حقیقی ترتیب کے مطابق دکھائی دیں گے،ان
میں اول :ابجد (ا،ب،ج،د) ، .A.B.C.Dدوم :کلمن (ک ،ل ،م ،ن) .K.L.M.Nاور سوم:
قرشت (ق ،ر ،ش ،ت) .Q.R.S.Tہے۔
ڈیجیٹل الک ) (digital lockسے بہت پہلے ماہر کاریگر ایسا قفل (تاال) متعارف
کرواچکے تھے ،جو چابی کے بجائے مخصوص حروف ترتیب دینے پر ُکھلتا اور بند ہوتا
ہے۔ یہ قفل حروف کی نسبت سے 'قفِل ابجد' یا 'ابجد کا تاال' کہالتا ہے۔
میرزا غالب نے قفل کی اس خوبی کو خوبصورتی کے ساتھ شعر میں برتا ہے:
تجھ سے قسمت میں مری صورت قفل ابجد
تھا لکھا بات کے بنتے ہی جدا ہو جانا
https://www.urdunews.com/node/558676 3/4
11/21/23, 10:46 AM اردو نیوز – | Urdu Newsحروِف ابجد کی جادوگری
حروف کی عددی قیمت کو برتنے کا فن 'علِم اعداد' اور 'علم ہندسہ' کہالتا ہے۔ (فوٹو :ٹوئٹر)
اب ’ابجد‘ کے اس طوالنی قصے کو تمام کرتے اور لفظ ’قصہ‘ کی بات کرتے ہیں۔ ’قصہ‘ کی
اصل لفظ ’َالَقُّص ‘ ہے ،جس کے معنی ’نشاِن قدم پر چلنا‘ ہیں۔
اسی سے اصطالح ’ِقَص اص‘ ہے جس میں مجرم کو ویسی ہی سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے
جیسا جرم ُاس نے کیا ہوتا ہے۔
جہاں تک ’قصہ‘ کی بات ہے تو اس کے معنی بیان ،سرگزشت اور واقعہ کے ہیں۔ جیسے
’حصہ‘ کی جمع ’ِح َص ص‘ ہے ،ایسے ہی ’قصہ‘ کی جمع ’ِقَص ص‘ ہے۔
قبیلہ قریش کے جد امجد ’ُقَص ی بن ِک الب‘ کے نام کی وجہ تسمیہ میں بھی ’قصہ‘ کو دخل
ہے۔ ’قصی‘ کا نام ’زید‘ تھا ،وہ اپنے بچپن میں مکہ سے بہت دور ملک شام میں زیِر
پرورش تھے اس دوران ایک واقعہ کے بعد ان کی والدہ نے ان کے بلند حوصلہ والد ’ِک الب
بن مرہ‘ اور عالی نسب خاندان کا قصہ سنایا ،یوں اس قصہ کی نسبت سے انہیں ’ُقَص ی‘
پکارا گیا۔
چونکہ عام طور پر قصہ بیان کیے جانے والے مقام سے کسی اور جگہ پیش آیا ہوتا ہے،
ایسے میں اس کے معنی میں دوری کا مفہوم بھی پایا جاتا ہے ،اس بات کو ’مسجد االقصٰی ‘
کی ترکیب میں دیکھ سکتے ہیں جس کے معنی ’دور کی مسجد‘ ہیں۔
مسجد کی رعایت سے عالمہ اقبال کا مشہور زمانہ شعر مالحظہ کریں اور اجازت دیں۔
مسجد تو بنادی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا
https://www.urdunews.com/node/558676 4/4