حروفِ ابجد کی جادوگری - Urdu News - اردو نیوز

You might also like

Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 4

‫‪11/21/23, 10:46 AM‬‬ ‫اردو نیوز – ‪ | Urdu News‬حروِف ابجد کی جادوگری‬

‫حروِف ابجد کی جادوگری‬


‫پیر ‪ 19‬اپریل ‪5:39 2021‬‬

‫عبدالخالق بٹ‬

‫اصطالح میں ’حروف ابجد‘ ُان مخصوص کلمات کو کہا جاتا ہے جن میں فارسی‬
‫یا ہندی آوازیں (پ‪ ،‬چ‪ ،‬ژ‪ ،‬گ‪،‬ٹ‪ ،‬ڈ‪ ،‬ڑ) شامل نہیں۔ (فوٹو‪ :‬ڈریمز ٹائمز ڈاٹ کام)‬

‫فال نامہ ہے زندگی بھی ظفر‬


‫جی رہا ہوں حروف ابجد میں‬
‫حروف تہجی کا دوسرا نام 'حروف ابجد' ہے‪ ،‬تاہم اصطالح میں ’حروف ابجد‘ ُان مخصوص‬
‫کلمات کو کہا جاتا ہے جن میں فارسی یا ہندی آوازیں (پ‪ ،‬چ‪ ،‬ژ‪ ،‬گ‪،‬ٹ‪ ،‬ڈ‪ ،‬ڑ) شامل نہیں۔ یہ‬
‫ُکل آٹھ کلمات ہیں جن کی تشکیل میں عربی زبان کے تمام حروف تہجی شامل ہیں۔ یہ کلمات‬
‫’ابجد‪ ،‬ہوز‪ ،‬حطی‪ ،‬کلمن ‪ ،‬سعفص ‪ ،‬قرشت‪ ،‬ثخذ اور ضظغ ہیں۔‘‬
‫عربی سمیت دنیا کی بیشتر زبانوں کے حروف تہجی کی اصل کنعانی حروف ہیں‪ ،‬انہیں‬
‫فونیقی (فونیشیئن) حروف بھی کہا جاتا ہے۔‬
‫مزید پڑھیں‬
‫کیا ’غلط ‘ کو ’غلت‘ لکھنا‬
‫کنعان‪ ،‬فلسطین کا قدیم نام ہے یہیں سے یہ حروف‬ ‫چاہیے؟‬
‫ایک طرف عرب و ایران اور دوسری طرف روم و‬
‫یونان پہنچے۔ یہ حروف ابتدا میں مختلف اشیا کی‬
‫‪https://www.urdunews.com/node/558676‬‬ ‫ًال‬ ‫اال گڑ ا‬ ‫ڑن‬ ‫گال‬ ‫‪1/4‬‬
‫‪11/21/23, 10:46 AM‬‬ ‫اردو نیوز – ‪ | Urdu News‬حروِف ابجد کی جادوگری‬

‫تصویریں تھیں‪ ،‬مثًال جسے ہم الف‪ ،‬با‪ ،‬جیم اور دال (ا‪،‬‬ ‫گالوں میں پڑنے واال گڑھا‬
‫اور چاِہ غب غب کی کہانی‬
‫ب‪ ،‬ج‪ ،‬د) کے نام سے جانتے ہیں وہ بالترتیب الف‬
‫(بیل)‪ ،‬بیت (گھر)‪ ،‬جمل (اونٹ) اور دال (پھاٹک) کی‬
‫تصویریں تھیں‪ ،‬ان تصویروں کی دھندلی سی جھلک بعض حروف میں آج بھی دیکھی جا‬
‫سکتی ہے‪ ،‬مثًال ’ج‘ پر غور کریں تو اس میں آپ کو اونٹ کا سر خم دار گردن سمیت نظر‬
‫آئے گا۔ یہ تصویریں بتدریج عالمات میں ڈھلیں اور مختلف آوازوں کی نمائندہ قرار پائیں۔‬
‫’آواز‘ کے ذکر پرمنیر نیازی یاد آگئے جن کا کہنا ہے‪:‬‬
‫آواز دے کے دیکھ لو شاید وہ مل ہی جائے‬
‫ورنہ یہ عمر بھر کا سفر رائیگاں تو ہے‬
‫’حروف ابجد‘ میں ہر حرف کا ایک عدد (نمبر) مقرر ہے‪ ،‬مثًال الف‪ ،‬ب‪ ،‬ج‪ ،‬د (ابجد) بالترتیب‬
‫‪ 1،2،3،4‬کے نمائندہ ہیں تو ض‪ ،‬ظ‪ ،‬غ (ضظغ) بالترتیب ‪ 800،900،1000‬کے اعداد کو‬
‫ظاہر کرتے ہیں۔ اس بات کو باآسانی سمجھنا ہو تو امتحانی پرچے یا کسی قانونی دستاویز‬
‫پرغور کریں جس میں ذیلی یا ضمنی اعداد کے لیے ‪ 1،2،3،4‬کی جگہ 'الف‪ ،‬ب ‪ ،‬ج‪ ،‬د'‬
‫لکھا ہوتا ہے۔‬
‫ابجدی اعداد کی یہی ترتیب یونانی اور الطینی کی راہ سے انگریزی میں بھی پائی جاتی ہے‪،‬‬
‫ذرا ‪( Alpha‬الفا) ‪ِ( beta‬بیٹا)‪( gamma ،‬گاما) اور ‪( delta‬ڈلٹا) پرغور کریں‪ ،‬یہ‬
‫درحقیقت ’الف‪ ،‬ب‪ ،‬ج‪ ،‬د‘ ہی کی تبدیل شدہ صورتیں ہیں‪ ،‬اوراکثر موقعوں پر ‪ 1،2،3،4‬کے‬
‫لیے استعمال ہوتی ہیں۔‬
‫حروف کی اس عددی قیمت کو برتنے کا فن 'علِم اعداد' اور 'علم ہندسہ' کہالتا ہے۔ آپ نے‬
‫اکثر گھروں‪ ،‬دکانوں یا گاڑیوں پر '‪ '786‬لکھا دیکھا ہوگا‪ ،‬اصل میں یہ 'بسم ہللا الرحٰم ن‬
‫الرحیم' کے کل حروف کا حاصل عدد ہے۔ اسی لیے اس عدد کو حصول برکت کے لکھا اور‬
‫آویزاں کیا جاتا ہے۔‬
‫حروف ابجد کی عددی قیمت 'علم جفر' اور 'علم رمل' کے عالوہ 'تاریخ گوئی' میں بھی برتی‬
‫جاتی ہے۔ تاریخ گوئی یا مادِہ تاریخ وہ جملہ‪ ،‬فقرہ ‪ ،‬مصرع یا شعر ہوتا ہے جس کے اعداد‬
‫بہ حساِب ابجد نکالنے سے کسی واقعے کی تاریخ نکل آئے۔‬
‫یہ واقعہ بادشاہ کی تاج پوشی و تخت نشینی‪ ،‬کسی معرکے میں کامیابی‪ ،‬کسی کی پیدائش یا‬
‫وفات‪ ،‬کسی کا تاریخی نام اور کسی عمارت کا سنگ بنیاد یا افتتاح سمیت کسی بھی خاص‬
‫موقع پر مشتمل ہوسکتا ہے۔‬

‫‪https://www.urdunews.com/node/558676‬‬ ‫‪2/4‬‬
‫‪11/21/23, 10:46 AM‬‬ ‫اردو نیوز – ‪ | Urdu News‬حروِف ابجد کی جادوگری‬

‫اکثر زبانوں میں '‪ 'C‬تک پہنچے تو ُکھال کہ الطینی حرف '‪ 'C‬الفاظ کے ملبے میں معنی ڈھونڈتے ہوئے‬
‫'ج' کی آواز دیتا ہے (فوٹو‪ :‬ٹوئٹر)‬

‫عالمہ اقبال کو تاریخ گوئی یا مادِہ تاریخ کہنے میں مہارت حاصل تھی۔ ان کی کہی ہوئی بہت‬
‫سی تاریخیں اس بات کا ثبوت ہیں۔ مثًال کوتوالی الہور کی عمارت مکمل ہوئی توعالمہ نے‬
‫ُاس کا مادِہ تاریخ ’عمارِت فّر خ فرجام ‘ کے الفاظ میں نکاال‪ ،‬اس فقرہ کا مطلب ’عمارت کی‬
‫تکمیل مبارک‘ ہے اور ان الفاظ کے اعداد کا حاصل جمع ‪ 1915‬ہے جو اس عمارت کی‬
‫تعمیر کا سال ہے۔ اب عمارت کی رعایت سے دہلی کے 'شہپر رسول' کا شعر مالحظہ کریں‪:‬‬
‫ہوگی اس ڈھیر عمارت کی کہانی کچھ تو‬
‫ڈھونڈ الفاظ کے ملبے میں معانی کچھ تو‬
‫الفاظ کے ملبے میں معنی ڈھونڈتے ہوئے '‪ 'C‬تک پہنچے تو ُکھال کہ الطینی حرف '‪ 'C‬اکثر‬
‫زبانوں میں 'ج' کی آواز دیتا ہے‪ ،‬مثًال ترکی زبان میں جمعہ کو'‪ ، 'Cuma‬جماعت‬
‫کو '‪ 'Cemaat‬اور مسجد کو '‪ 'mescit‬لکھا جاتا ہے۔ '‪ 'C‬کی یہ آواز اپنی اصل کے‬
‫مطابق ہے۔ اس وضاحت کے بعد اب آپ انگریزی حروف تہجی )‪ (alphabet‬پرغور کریں‪،‬‬
‫اس میں آپ کو حروف ابجد کے تین کلمات اپنی حقیقی ترتیب کے مطابق دکھائی دیں گے‪،‬ان‬
‫میں اول‪ :‬ابجد (ا‪،‬ب‪،‬ج‪،‬د) ‪ ، .A.B.C.D‬دوم‪ :‬کلمن (ک‪ ،‬ل‪ ،‬م‪ ،‬ن) ‪ .K.L.M.N‬اور سوم‪:‬‬
‫قرشت (ق‪ ،‬ر‪ ،‬ش‪ ،‬ت) ‪ .Q.R.S.T‬ہے۔‬
‫ڈیجیٹل الک )‪ (digital lock‬سے بہت پہلے ماہر کاریگر ایسا قفل (تاال) متعارف‬
‫کرواچکے تھے‪ ،‬جو چابی کے بجائے مخصوص حروف ترتیب دینے پر ُکھلتا اور بند ہوتا‬
‫ہے۔ یہ قفل حروف کی نسبت سے 'قفِل ابجد' یا 'ابجد کا تاال' کہالتا ہے۔‬
‫میرزا غالب نے قفل کی اس خوبی کو خوبصورتی کے ساتھ شعر میں برتا ہے‪:‬‬
‫تجھ سے قسمت میں مری صورت قفل ابجد‬
‫تھا لکھا بات کے بنتے ہی جدا ہو جانا‬

‫‪https://www.urdunews.com/node/558676‬‬ ‫‪3/4‬‬
‫‪11/21/23, 10:46 AM‬‬ ‫اردو نیوز – ‪ | Urdu News‬حروِف ابجد کی جادوگری‬

‫حروف کی عددی قیمت کو برتنے کا فن 'علِم اعداد' اور 'علم ہندسہ' کہالتا ہے۔ (فوٹو‪ :‬ٹوئٹر)‬

‫اب ’ابجد‘ کے اس طوالنی قصے کو تمام کرتے اور لفظ ’قصہ‘ کی بات کرتے ہیں۔ ’قصہ‘ کی‬
‫اصل لفظ ’َالَقُّص ‘ ہے‪ ،‬جس کے معنی ’نشاِن قدم پر چلنا‘ ہیں۔‬
‫اسی سے اصطالح ’ِقَص اص‘ ہے جس میں مجرم کو ویسی ہی سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے‬
‫جیسا جرم ُاس نے کیا ہوتا ہے۔‬
‫جہاں تک ’قصہ‘ کی بات ہے تو اس کے معنی بیان‪ ،‬سرگزشت اور واقعہ کے ہیں۔ جیسے‬
‫’حصہ‘ کی جمع ’ِح َص ص‘ ہے‪ ،‬ایسے ہی ’قصہ‘ کی جمع ’ِقَص ص‘ ہے۔‬
‫قبیلہ قریش کے جد امجد ’ُقَص ی بن ِک الب‘ کے نام کی وجہ تسمیہ میں بھی ’قصہ‘ کو دخل‬
‫ہے۔ ’قصی‘ کا نام ’زید‘ تھا‪ ،‬وہ اپنے بچپن میں مکہ سے بہت دور ملک شام میں زیِر‬
‫پرورش تھے اس دوران ایک واقعہ کے بعد ان کی والدہ نے ان کے بلند حوصلہ والد ’ِک الب‬
‫بن مرہ‘ اور عالی نسب خاندان کا قصہ سنایا‪ ،‬یوں اس قصہ کی نسبت سے انہیں ’ُقَص ی‘‬
‫پکارا گیا۔‬
‫چونکہ عام طور پر قصہ بیان کیے جانے والے مقام سے کسی اور جگہ پیش آیا ہوتا ہے‪،‬‬
‫ایسے میں اس کے معنی میں دوری کا مفہوم بھی پایا جاتا ہے‪ ،‬اس بات کو ’مسجد االقصٰی ‘‬
‫کی ترکیب میں دیکھ سکتے ہیں جس کے معنی ’دور کی مسجد‘ ہیں۔‬
‫مسجد کی رعایت سے عالمہ اقبال کا مشہور زمانہ شعر مالحظہ کریں اور اجازت دیں۔‬
‫مسجد تو بنادی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے‬
‫من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا‬

‫‪https://www.urdunews.com/node/558676‬‬ ‫‪4/4‬‬

You might also like