Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 1

‫‪Urdu101 assignment #1 2023‬‬

‫‪By Pin .‬‬ ‫️✌‬ ‫جواب نمبر‪-۱‬‬


‫مرزا غالب کی شاعری میں سادگی اور سالست کا اظہار مختلف اشعاروں میں دیکھا جا سکتا ہے۔‬

‫مثالً‪:‬‬
‫"ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پر دم نکلے‬
‫بہت نکلے میرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے"‬

‫اس اشعار میں غالب نے اپنی خواہشات کو سیدھی اور صاف زبانی میں بیان کیا ہے‪ ،‬جس سے ان کی شاعری کی سادگی ظاہر‬
‫ہوتی ہے۔ اسی طرح کے اشعاروں میں ان کی طبیعتیت اور مستندی کو محسوس کرنا ممکن ہوتا ہے۔‬

‫جواب نمبر ‪-۲‬‬


‫عالمہ اقبال کے فلسفہ خودی کے تینوں مراحل کو اپنے الفاظ میں تحریر کریں‪ ،‬جہاں ضروری ہو شعری مثالوں سے بھی مدد‬

‫اقات عاوده‬

‫حاصل کریں‬

‫عالمہ اقبال کا فلسفہ خودی تین مراحل سے گزرتا ہے‪:‬‬

‫خودی‪ :‬اقبال نے خودی کو ایک روحانی تجربہ مانا اور اسے بڑھتی ہوئی فہم کی راہ میں اہم کرتے ہوئے انسانی خودی کی‬
‫اہمیت کو بیان کیا‪ .‬انہوں نے شعر کے ذریعے خودی کی راہ میں اپنے خیاالت کو اظہار کیا‪.‬‬

‫مثال‪" :‬خودی کو کر بلند اتنا‪ ،‬کہ ہر تقدیر سے پہلے‪ ،‬خدا بھی ہے تیرا قضاگوئی"‬

‫عشق و محبت‪ :‬اقبال نے عشق و محبت کو خودی کی بلندی تک پہنچانے کا ذریعہ مانا‪ .‬انہوں نے عاشقانہ شاعری کے ذریعے‬
‫اس عہد کو تجسس اور اظہار کیا‪.‬‬

‫مثال‪" :‬عاشقی میں ہو جا مسلمان‪ ،‬بڑھ جا تو اتنا کہ‪ ،‬ہر پتہ تیرا ناقابل فہم ہو جائے"‬

‫وحدت‪ :‬اقبال نے وحدت کو انسانی خودی کی مکمل پیشگوئی کا راز مانا‪ .‬انہوں نے فکر و تفکر کے ذریعے انسانیت کو ایک‬
‫ٰ‬
‫دعوی کیا‪.‬‬ ‫ہمیشہ روا اور تمام وجود کی وحدت میں محسوس کرنے کا‬

‫مثال‪" :‬خودی کو کر بلند اتنا‪ ،‬کہ ہر تقدیر سے پہلے‪ ،‬خدا بھی ہے تیرا قضاگوئی"‬

‫اقبال کی تحریریں انسانیت کے فالسفے میں خودی‪ ،‬عشق‪ ،‬اور وحدت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں‪..‬‬

You might also like