ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 3

‫ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے‬

‫ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے‬

‫منفعت ایک ہے ِاس قوم کی نقصان بھی ایک‬

‫ایک ہی سب کا نبی ‪ ،‬دین بھی ‪ ،‬ایمان بھی ایک‬

‫حرِم پاک بھی ہللا بھی قرٓان بھی ایک‬

‫کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک‬

‫فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں‬

‫کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں‬

‫صدر ذی وقار! عزیزاِن گرامی اور معززمہماناِن کرام!‬

‫میرا موضوع ہے‪’’ ،‬ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے‘‘۔ یہ بنیادی طور پر قراِن پاک کی ٓایت‪ ،‬واعتصموا‬
‫بحبل ہللاِ جمعیاوالتفرقوا……کا عملی ترجمہ ہے۔ کیونکہ فی زمانہ ہم مسلمان جس قدر فتنہ و تفرقہ بازی کا شکار‬
‫ہیں…… اس سے قبل نہیں رہے۔‬

‫صدِر مکرم!‬

‫دوِر حاضر اپنی جدید ٹیکنالوجیوں کی وجہ سے تفرقے کے جن کو تباہ کن حد تک خوفناک بنا چکاہے۔ ہم ٹکڑے‬
‫ٹکڑے مسلمان‪ ،‬بکھری بکھری ُاّم ت‪ ،‬کٹی پھٹی قوم‪ُ،‬اجڑی ُپجری جمعیت……تنکا تنکا ہوکر طوفاِن حوادث‬
‫کاشکارہوچکے ہیں۔‬

‫ہماری تہذیب کے مظاہر جمیل بھی تھے جلیل بھی تھے‬

‫اگر تھے ابِر بہار اپنے قلم تو تیِغ اصیل بھی تھے‬

‫مگر بتدریج اپنی عظمت کے ان منازل سے ہٹ گئے ہم‬

‫بہت سے اوہام اور اباطیل کے گروہوں میں َبٹ گئے ہم‬

‫صدِر ذی وقار!‬

‫عالمہ اقباؒل کے ِا س مصرع کا پورا شعر یوں ہے‪،‬‬

‫ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے‬

‫نیل کے ساحل سے لیکر تابخاِک کاشغر‬


‫اس شعر میں حرم کی پاسبانی سے مراد ہرگز یہ نہیں کہ مسلمان خانہ ء کعبہ کو کفار کے غلبہ سے چھڑانے کے‬
‫لیے ایک ہوجائیں۔ کیونکہ بیت ہللا…… وہ خانہء مقدس ہے جس کی حفاظت ُاس گھر کے مالک کی اپنی ذمہ داری‬
‫جیسے ُاس نے ابرہہ کے لشکر سے اپنے گھر کو محفوظ رکھا تھا۔سو اگر اس شعر کے حقیقی مفہوم تک پہنچنا ہے‬
‫تو ہمیں مسلم ُامہ کی ترکیب کو سمجھنا ہوگا۔ اقباؒل نے ہی کہا تھا‪،‬‬

‫اپنی ملت پر قیاس اقواِم مغرب سے نہ کر‬

‫خاص ہے ترکیب میں قوِم رسوِل ہاشمی‬

‫اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری عزت ہمیں واپس مل جائے‪ ،‬اگر ہم چاہتے ہیں کہ مسلم نشاِۃ ثانیہ کا اقبالی خواب پورا‬
‫ہوجائے‪ ،‬اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم بروِز حشر کالی کملی والے کی نگاہوں میں ُسرخرو ہوجائیں‪ ،‬اگر ہم چاہتے ہیں کہ‬
‫انسانیت کے ُامِت واحدہ ہونے کی تمنائے ربانی کبھی پوری ہوجائے‪،‬اگر ہم چاہتے ہیں کہ یہ سموات اور یہ سیارے‬
‫انسان کے حضور سجدہ ریز ہوجائیں‪ ،‬اگر ہم چاہتے ہیں کہ عالمِ بشریت عالم ملوکیت کے سامنے ُسرخرو ہوجائے‪،‬‬
‫اگر ہم چاہتے ہیں بطور پاکستانی دنیا میں ہمارا سر فخر سے بلند ہو نہ کہ شرم سے جھکے ‪ ،‬اگر ہم چاہتے ہیں کہ‬
‫پاکستان سنور جائے‪ ،‬سدھر جائے‪ ،‬ہم سب سنور جائیں‪ ،‬سدھر جائیں‪ ،‬زندگی میں چین ٓائے‪ ،‬بہار ٓائے‪ ،‬غنچے کھلیں‪،‬‬
‫پھول مہکیں‪ ،‬بہاریں ناچیں‪ ،‬فضائیں مسکرائیں‪ ،‬شانتی ہو‪ ،‬امن ہو‪ ،‬انصاف کا پرچم بلند ہو‪ ،‬تعلیم ہو ‪ ،‬صحت ہو‪،‬‬
‫ایمانداری ہو‪ ،‬خلوص ہو‪ ،‬ایمان ہو‪ ،‬جذبہ ہو…… اگرہم چاہتے ہیں کہ ہللا تعالٰی ہمیں معاف کردیں تو خدا کی قسم‬
‫صرف اور صرف تفرقہ بازی سے بچ کر ہی ہم ان تمام خصائص و خصائل اور خوبیوں سے ماالمال ہوسکتے ہیں‬
‫وگرنہ نہیں۔ہللا کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر ہی ہم ان گہری کھائیوں میں گرنے سے بچ سکتے ہیں۔جو مغربی‬
‫تہذیب کی شکل میں ہمارے تمام تر اثاثوں کو چاٹتی جارہی ہے۔‬

‫جنابِ صدر!‬

‫قراِن پاک میں ارشاِد باری تعالٰی ہے‪:‬۔‬

‫’’کان الناس ُامۃ واحدہ‘‘‬

‫تمام انسان ایک ُامت ہیں۔عزیزاِن من! ملِت اسالمیہ کی نشاِۃ ثانیہ سے حقیقی مراد انسانی عظمت اور سربلندی کے‬
‫ٓافتاب کا طلوع دائمی ہے۔مّلِت اسالمیہ کا مقصود ہی یہی ہے۔‬

‫بقول اقباؒل ‪:‬۔‬

‫تفریِق ملل حکمِت افرنگ کا مقصود‬

‫اسالم کا مقصود فقط مّلِت ٓادم‬

‫مکے نے دیا خاِک جنیوا کو یہ پیغام‬

‫جمعیِت اقوام کہ جمعیِت ٓادم؟‬

‫جناِب صدر!‬

‫اسالم کا مقصود ہی جب ملِت انسانیہ کا قیام ہے تو پھر کیا مسلمان اور کیا غیر مسلم۔ سوال ہے تو صرف اتنا کہ‬
‫انسانیت کا جو حصہ قرٓان و حدیث کے ساتھ جڑا ہوا ہے یعنی مسلم ُامہ‪ ،‬وہ نہایت خستہ حالی کا شکار ہے۔ اور‬
‫ضرورت ہے تو اس امر کی تمام مسلمان ٓاپس کے اختالفات کو ترک کرکے ایک قوم کی حیثیت سے دنیا کے سامنے‬
‫اپنے اخالِق حسنہ کا مظاہرہ کریں او ر یک مرتبہ پھر دنیا کی رہنمائی کا اپنا بھوال ہوا سبق یاد کریں۔‬
‫سبق پھر پڑھ صداقت کا‪ ،‬شجاعت کا ‪ ،‬امانت کا‬

‫لیا جائیگا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا‬

‫٭٭٭٭٭٭‬

You might also like