Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 11

‫م‬

‫* لحمتہ الکبری*‬
‫مظ‬ ‫س‬ ‫ُ‬
‫*امت م لمہ کی بے حسی اور غزہ کے لوم*‬

‫🏻✍ اوریا مقبول جان‬

‫ملت اسالمتہ کے ستاون ممالک کے جکمرانوں کے بتایات‪ ،‬تجزیہ‬


‫ع‬ ‫ُ‬
‫نگاروں‪ ،‬دانشوروں‪ ،‬ستاست دانوں یہاں یک کہ اس امت کے لماء‬
‫س‬ ‫ف‬ ‫ُ‬
‫یک کی گقتگو سنیں یا تجریر یر غور کریں جو ان دنوں ل طین کے‬
‫م ل‬
‫مسلمانوں یر اسراب تلی ظلم و نسدد اور یریربت کے جواب یں ھی جا‬
‫ک‬

‫رہی ہے نو آپ کو ان سب میں ایک یکتہ مشبرک ملے گا۔ ”ہم‬


‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫عالمی ضمبر کو نحھوڑ رہے ہیں“۔ کمران بتان جاری کربے اور‬
‫غوام جوراہوں‪ ،‬سڑکوں‪ ،‬یرنس کلبوں اور عالمی دفایر کے سا منے یلے‬
‫کارڈ اٹھابے‪ ،‬نعرے لگابے اور موم بتتاں جالبے نظر آ بیں گے۔ یہ‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫م‬‫ط‬ ‫م‬
‫سب اس یات یر کس فدر ین یں کہ م بے ابتا فرض ادا کر‬
‫دیا ہے۔ ہم بے ابتا حصہ ڈال دیا۔ اب ہم دن ٹھر سابتگ کریں‪،‬‬
‫عیش و عشرت میں گم رہیں اور ٹھر رات کو مزے کی بتتد سو‬
‫جابیں۔ یہ عالمی ضمبر ہے کتا چبز۔ کتا گتارہ ستمبر کے نعد ہر یڑے‬
‫جھوبے‪ ،‬نوڑھے جوان بے اس کا ”بے ضمبر“ چہرہ یہیں دیکھا؟ کتا‬
‫اسی عالمی ضمبر بے اقوام منحدہ میں اکت ھے ہو کر اڑیالیس سے زیادہ‬
‫ممالک کو یہ اختتار یہیں دیا ٹھا کہ تم ایک ا نسے ملک‪ ،‬افعانستان یر‬
‫نوٹ یڑو‪ ،‬جو وسایل کے اعتتار سے دبتا ٹھر میں سب سے کمزور‬
‫ہے۔ اس کے یاس نو رسد و رسایل کے ذرا نع ہیں اور یہ ہی اعلی‬
‫بتکتالوجی‪ ،‬مگر اس ملک کے یہنے ین کے یاوجود‪ ،‬یہاڑوں‪ ،‬ج نگلوں اور‬
‫بتایانوں میں آیاد افعان قوم کے چرواہوں اور کسانوں کو انساب یت کا‬
‫سب سے حظریاک دشمن فرار دے دیا گتا‪ ،‬اور نوں دبتا کے یہ‬
‫”اڑیالیس غتڈے“ اس ملک یر چڑھ دوڑے۔ اس ”بے ضمبر عالمی‬
‫ضمبر“ کے نمابتدہ کے طور یر چب یاکستانی وفد مصالحت کاری کے‬
‫لنے مال محمد عمر کے یاس گتا نو ایہوں بے اور یہت سی یانوں کے‬
‫عالوہ ایک یات انسی کی ٹھی‪ ،‬جو اس کے نعد ہو یہو سچ یابت ہونی۔‬
‫ایہوں بے کہا ٹھا ”دیکھو ایک دن تم سب اس عالمی ظلم کا شکار ببو‬
‫گے۔ ہماری یاری تم سے یہلے آ گئی ہے‪ ،‬مگر کل نمہاری ٹھی آ‬
‫جابے گی۔ تم امریکی جکومت کے یرجمان ین کر ہمیں مئی میں مل‬
‫جابے سے ڈرابے آبے ہو۔ ہمیں جاک ہوبے کا ڈر یہیں ہے‬
‫ک بویکہ ہم مئی کے گھر میں رہنے ہیں‪ ،‬مئی یر بتتھ کر کھایا کھابے‬
‫م‬
‫ہیں اور ہمارا اس یات یر کمل انمان ہے کہ ایک دن ہم بے مئی‬
‫میں جلے جایا ہے۔ لتکن یاد رکھو ان ستاون اسالمی ممالک کے‬
‫شہرنوں کا کتا ہو گا‪ ،‬جنہوں بے ا بنے لنے آشمان سے جھونی عماربیں‬
‫نعمبر کر رکھی ہیں۔ ابئی زیدگی کے لنے آسانش اور نعیش کا سامان‬
‫جمع کر رکھا ہے۔ میں نمہیں ہللا کا واشطہ د بتا ہوں‪ ،‬من حد ہو جاؤ۔‬
‫ج‬ ‫ُ‬
‫یاریاں مت لگاؤ“۔ لتکن نوری امت کے مرانوں بے اس مرد محاہد‬
‫ک‬
‫کی تحابے ”بے ضمبر عالمی ضمبر“ کا ساٹھ دیا۔‬
‫نقربتا ہر یڑوسی اسالمی ملک بے افعانستان کے جالف ابئی سرزمین‬
‫اسنعمال کربے کی اجازت دی۔ یاکستان سے امریکی طتارے ستاون‬
‫ہزار دفعہ اڑے اور ایہوں بے ا نسے ہی افعان مسلمانوں کے حسموں‬
‫کے یر خچے اڑابے حس طرح آج غزہ میں اسرابتل کر رہا ہے۔ ایران‬
‫بے یہ صرف یدیرین جاموسی دکھانی‪ ،‬یلکہ اس کے یاسداران کے‬
‫سریراہ بے یہاں یک کہہ دیا کہ اگر امریکی جملے کے دوران ہمارے‬
‫جوان شمالی اتحاد کے ساٹھ سایہ نسایہ یہ لڑ رہے ہوبے نو یہ فنح‬
‫ممکن ہی یہ ٹھی۔ یاجکستان بے کایل کی طرف بیش فدمی کے لنے‬
‫س ُ‬
‫فالب کا راستہ دیا۔ نوں ”بے ضمبر عالمی ضمبر“ م لمہ امہ کے بے‬
‫م‬
‫حس جکمرانوں سے ین ہو گتا۔ نوں دبتا کے امن کے لنے سب‬
‫م‬‫ط‬

‫سے یڑے حظرے ”افعانستان“ یر یاجایز ف نصہ کر لتا گتا۔ مگر کتا‬
‫اس کے نعد کسی اور کی یاری یہیں آنی۔ ساید ہم ٹھول گنے۔ اس‬
‫کے نعد غراق ٹھا۔ اس کے لنے نو کسی بے ببو یارک میں موجود‬
‫عالمی ضمبر کی عالمت اقوام منحدہ سے اجازت لتنے کی ٹھی صرورت‬
‫محشوس یہ کی۔ امریکہ اور اس کے اتحادی ابئی قوجی قوت اور متڈیا‬
‫کے یرابتگتڈے کے زور یر غراق میں داجل ہو گنے۔ کون سا‬
‫مسلمان یڑوسی ٹھا‪ ،‬حس بے اس ظلم یر اجنحاج کتا ہو‪ ،‬اجنحاج ہوا‬
‫ٹھی نو صرف معرب کے شہروں میں۔ مسلمان ملکوں بے اس ”بے‬
‫ضمبر عالمی ضمبر“ کے سا منے یہ صرف سر جھکایا یلکہ سحدہ ہابے‬
‫ش‬ ‫ف‬ ‫ُ‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫نع‬
‫می کتا۔ سام‪ ،‬اردن‪ ،‬کو بت‪ ،‬ظر‪ ،‬عودی غرب اور ایران سب‬
‫کے سب کئی سال غراق کے یہنے اور مظلوم انسانوں کے فتل عام‬
‫کا جاموش نماشہ دیکھنے رہے۔ معاملہ یہاں یک رہتا نو یات شمحھ میں‬
‫آنی ٹھی‪ ،‬کہ ان کا ضمبر اس ”بے ضمبر عالمی ضمبر“ بے چرید لتا‬
‫ہے۔ لتکن ٹھر ان دونوں ملکوں میں چب ان عالمی غتڈوں بے ابئی‬
‫مرضی کے آ بین تجریر کنے‪ ،‬ابئی یگرانی میں التکشن کروابے اور ابئی‬
‫کاشہ لیس جکومنیں فاتم کیں نو ان نمام ممالک بے ان دونوں‬
‫جکومبوں کو یہ صرف جایز نسلتم کتا یلکہ ان کے ہر ظلم یر یدیرین‬
‫جاموسی اختتار کی۔ امریکی سریرسئی میں فاتم افعانستان اور غراق کی‬
‫یہ جکومنیں شہروں کے شہر اجاڑنی رہیں‪ ،‬لوگوں کو دہشت گرد‪،‬‬
‫القاعدہ کا ساٹھی اور یاغی کہہ کر فتل کرنی رہیں اور ان دونوں ملکوں‬
‫کے جکمرانوں کا نمام یڑوسی مسلمان ملک ا بنے انوانوں میں اسنقتال‬
‫کربے رہے۔ وہ جن کے ہاٹھ معصوم مسلمانوں کے جون سے ریگین‬
‫ٹھے‪ ،‬وہ ریاض‪ ،‬یہران‪ ،‬اسالم آیاد اور دمشق خیسے شہروں میں یاہمی‬
‫ُ‬
‫دلحسئی کے امور یر بتادلہ جتال کربے اور مشبرکہ ا المتہ جاری‬
‫ع‬
‫کربے رہے۔ ہر ملک کے نکاؤ متڈیا بے اسے دہشت گردی کے‬
‫جالف جتگ کی کامتانی فرار دیا۔ جان یلجر (‪ )Jon Plijer‬کی وہ‬
‫مشہور ڈاکومنبری "‪( "War you have not seen‬جتگ‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬
‫چ‬
‫جو آپ بے د ھی یں) ا نسے نمام ہروں کو بے نقاب کرنی ہے جو‬
‫اس عالمی ضمبر اور عالمی یرابتگتڈے کے سا منے سرنسجود ہو گنے‬
‫ٹھے۔ مسلمانوں بے ابئی بے حسی سے اس ”بے ضمبر عالمی ضمبر“‬
‫کو ا بنے یارے میں ایک بنے کی یات بتا دی کہ ہم بے حس ہیں‪،‬‬
‫بے ضمبر ہیں اور تم حس اسالمی ملک کے شہرنوں کو ٹھی دہشت‬
‫گرد اور انساب یت کے لنے حظرہ نصور کر کے ان کے گھر یار‪ ،‬جایدان‬
‫اور آیادی سب کو بتاہ کرو گے‪ ،‬ہم یالکل جاموش رہیں گے۔ یہی وہ‬
‫القاظ ہیں جو آج اسرابتل کی جکومت اور اس کے جواری نول رہے‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ہیں۔ لتکن کمال کی یات یہ ہے کہ ہم عالمی ضمبر کو ھوڑبے‬
‫ح‬‫ن‬
‫ش‬
‫کے لنے سرکاری طح یر بتان دے رہے ہیں۔ یہ ہمارا تحھبر سالہ‬
‫ُ‬
‫رویہ ہے‪ ،‬ہم ریلتاں نکا لنے ہیں‪ ،‬یلے کارڈ اٹھابے یں‪ ،‬نوم القدس‬
‫ہ‬
‫متابے ہیں اور دبتا ٹھر کے ہر فرقے کے علماء اس ظلم یر ”بے‬
‫ضمبر عالمی ضمبر“ سے ف نصلہ کی ٹھتک ما یگنے سڑکوں یر نکلنے رہے‬
‫ہیں۔ کتا ایہوں بے فرآن کی یہ آبت یہیں یڑھی ”اے ب نعمبر! کتا‬
‫تم بے ان لوگوں کو یہیں دیکھا جو دغوی کربے ہیں کہ وہ اس‬
‫کالم یر ٹھی انمان البے جو تم یر یازل کتا گتا ہے اور اس یر ٹھی جو‬
‫تم سے یہلے یازل کتا گتا‪ ،‬لتکن ان کی جالت یہ ہے کہ ابتا معاملہ‬
‫ف نصلے کے لنے ظاغوت کے یاس لے جایا جا ہنے ہیں۔ جاالیکہ ان کو‬
‫جکم دیا گتا ٹھا کہ ظاغوت کا کھل کر انکار کریں“ (الیسا‪)60:‬۔‬
‫تجزیہ نگار‪ ،‬دانشور‪ ،‬ستاست دان یہاں یک وہ علمابے کرام جنہوں‬
‫بے اس آبت کو یار یار یڑھا ہو گا اور ہللا کے اس جکم کو لوگوں کو‬
‫ستایا ٹھی ہو گا‪ ،‬وہ سب ٹھی ابتا معاملہ اور ابتا ف نصلہ ظاغوت سے‬
‫ت‬‫ب‬ ‫ُ‬
‫کروایا جا ہنے ہیں اور کس فدر ٹھولے ہیں کہ یہ امتد لگابے ھے یں‬
‫ہ‬ ‫ت‬
‫کہ ف نصلہ ان کے جق میں ہو گا۔ کتا یہ سب یہیں جا بنے کہ یہ دور‬
‫فین ہے۔ کتا ان سب بے اجاد بث کی کیب میں فین کے انواب‬
‫م‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫یہ ی‬
‫اور ان میں درج اجاد بث یں د یں۔ کن کس فدر ید ئی ہے‬
‫ھ‬
‫ل‬‫س‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫کہ افعانستان کے نعد اس امت کے کمران اور ان کے کی‬
‫علماء غراق اور سام میں ایک دوسرے سے لڑبے کے لنے یلواریں‬
‫نکا لنے رہے‪ ،‬خیش بتار کربے رہے۔ کونی ایک جکومت کو تحابے‬
‫کے لنے فبوی د بتا ٹھا نو کونی دوسرا اس کو گرابے کے لنے لوگ‬
‫ٹھنجتا۔ کسی کو ابتبوں اور ستگ مرمر کے مزارات کے تحفظ کے لنے‬
‫جان د بتا چہاد لگتا ٹھا نو کسی دوسرے کو ان مزارات کو گرا کر ابتا‬
‫یرجم یلتد کربے میں نوجتد نظر آنی ٹھی۔ ان ستاون اسالمی ممالک‬
‫کے جکمرانوں نو ُدور کی یات ان کے علماء میں ٹھی یکشونی یہ یہلے‬
‫ف‬
‫ٹھی اور یہ ہی آج ہے کہ وہ یہ اعالن کریں کہ یہنے لسظنتبوں کے‬
‫ُ‬
‫ساٹھ مل کر لڑیا فرض عین اور چہاد ہے۔ اس امت کے ممالک کی‬
‫تحاس الکھ سے زیادہ اقواج ہیں‪ ،‬جو کتل کا بنے سے لیس ہیں اور‬
‫ا بنے نعل میں ابتم تم ٹھی رکھئی ہیں۔ یہ ساری ظافنیں اور قوت‬
‫ایہیں صرف اور صرف ہللا بے عظا کی ہے اور مبرا ہللا روز فتامت‬
‫ان سے ان ہت ھتاروں اور اقواج کی قوت کا حساب صرور لے گا۔ تم‬
‫سے سوال ہو گا کہ تم بے اس ُامت کے مظلوم مسلمانوں کو ظ مل‬

‫سے تحات کے لنے ابئی اس ظافت کو کبوں اسنعمال یہیں کتا۔ جو‬
‫ختنے یڑے م نصب یر ہو گا روز حشر اس کی ابئی ہی یڑی جواب دہی‬
‫ہو گی۔ سب جابب جاموسی ہے‪ ،‬سکوت ہے‪ ،‬جکمرانوں کے بتایات‬
‫ہیں‪ ،‬یلے کارڈز ہیں‪ ،‬بنبرز ہیں‪ ،‬ب نصرے ہیں۔ ساید یہی وہ زمایہ ٹھا‬
‫حس کے یارے میں رسول ہللا صلی ہللا علتہ وسلم بے فرمایا ٹھا۔‬
‫”لوگوں یر ایک زمایہ انسا آبے گا کہ چب ان میں یڑھے لکھے لوگ‬
‫ٹھی یہی کہیں گے کہ یہ چہاد کا َدور یہیں ہے۔ لہذا حس کسی کو‬
‫انسا َدور ملے نو وہ جان لے کہ یہی چہاد کا یہبرین زمایہ ہو گا۔ صحایہ‬
‫بے نوجھا یا رسول ہللا صلی ہللا علتہ وسلم کتا کونی مسلمان چہاد کے‬
‫یارے انسا کہہ سکتا ہے؟ آپ بے فرمایا ہاں! جن یر ہللا کی لعیت‪،‬‬
‫فرسبوں کی لعیت اور نمام انسانوں کی لعیت ہو گی“۔ (السین الواردۃ‬
‫الفین)‬

‫کتا ستاون اسالمی ممالک میں سے کونی ایک ملک ٹھی انسا ہے کہ‬
‫جو نمام اسالمی ممالک کو اکتھا ہوبے کی دغوت دے کہ آؤ ہم ا بنے‬
‫ف نصلے ظاغوت نعئی اقوام منحدہ اور عالمی ظاف بوں سے یہیں یلکہ جود‬
‫کریں‪ ،‬جود اسرابتل کے جالف چہاد کا اعالن کریں۔ ہم سب بے‬
‫عالمی قونوں سے مل کر گتارہ ستمبر کے نعد لفظ ”چہاد“ کو دہشت‬
‫گردی کا یدل ب تا کر یدیام کتا‪ ،‬لتکن مبرے ہللا بے نوری دبتا کی‬
‫قوت اور بتکتالوجی کو افعانستان کے یہاڑوں میں ذلت آمبز سکشت‬
‫سے دوجار کتا۔ آج اس ایک لفظ ”چہاد“ کو متہ سے نکا لنے یر ہمیں‬
‫حس فدر سرمتدگی ہونی ہے‪ ،‬جان لیں کہ اس سے کئی گتا زیادہ‬
‫سرمتدگی ہمیں روز فتامت ہو گی‪ ،‬چب ہم سے ان مظلوموں کے‬
‫یارے سوال کتا جابے گا۔‬

You might also like