Professional Documents
Culture Documents
Kis Umer
Kis Umer
جيسے جيسے زمانہ ترقی کرتا گيا لوگوں کے باہمی رابطوں کے ذرائع بهی ترقی کرتے
گئے کبهی خط وکتابت ہی ايک دوسرے سے فاصلوں پر موجود لوگوں کے رابطوں کا
ذريعہ تهی پهر ترقی نے اس کو ٹيليفون تک پہنچا ديا۔ بيسويں صدی کے آخری عشرے
ميں موبائل فون آيا تو آتے ہی چها گيا اور اکيسويں صدی کی پہلی دہائی ميں آنے والے
اسمارٹ فون نے اپنے اندر موجود خصوصيات نے تو سب کو اپنا ديوانہ بنا ليا۔
فون بنايا تو گيا تها باہمی رابطوں کی ضرورت پوری کرنے کے ليے ليکن آج اس ميں
عوامی دلچسپی کے اتنے لوازمات شامل کر ديے گئے ہيں کہ اکثر لوگ اس کی لت ميں
مبتﻼ ہو گئے ہيں۔
اسمارٹ فون کے حوالے سے آئے روز تحقيقات ہوتی رہتی ہيں حاليہ ايک تحقيق اس
بات پر کی گئی کہ کس عمر کی خواتين اسمارٹ فون کی لت ميں مبتﻼ ہيں تو آنے والے
نتائج کافی حيران کن رہے۔
غير ملکی ميڈيا کے مطابق يونيورسٹی آف ٹورنٹو اور ہاورڈ يونيورسٹی کے اشتراک
سے کی گئی اس نئی تحقيق کے مطابق 40سال سے کم عمر خواتين اسمارٹ فون کے
بے جا استعمال )لت( ميں زياده مبتﻼ ہيں۔
اس تحقيق کے ليے محققين نے دنيا بهر کے 195ممالک کے 50ہزار 423شرکا سے
ان کے اسمارٹ فون استعمال کرنے کے حوالے سے عادت پر مبنی سوالنامہ بهروايا۔
محققين کا يہ بهی کہنا ہے کہ خواتين عموما ً زياده تعداد ميں ڈپريشن اور بے چينی کا
شکار ہيں جس کی وجہ سے وه اپنی توجہ پريشانی سے ہٹانے کے ليے اسمارٹ فون کا
بﻼوجہ استعمال کرتی ہيں۔
اسی تحقيق کے مطابق دنيا ميں سب سے زياده جس ملک کے شہری اسمارٹ فون کی
لت ميں مبتﻼ ہيں وه امريکا ہے جہاں بالغوں کی تقريب ايک تہائی تعداد بہت زياده اور
غير ضروری طور پر اسمارٹ فون استمال کرتی ہے۔