Professional Documents
Culture Documents
صحابہ کے بارے میں امام علی علیہ السلام - شیعہ مسلک کی تردید
صحابہ کے بارے میں امام علی علیہ السلام - شیعہ مسلک کی تردید
صحابہ کے بارے میں امام علی علیہ السلام - شیعہ مسلک کی تردید
رأيت أصحاب محمد صلى اهلل عليه وسلم ،فما أرى أحدًا يشبههم ،لقد كانوا يصبحون شعثًا غبرًا ،وقد باتوا سجدًا وقيامًا ،يراوحون
جباهم وخدودهم ،ويقفون على مثل الجمر من ذكر ردهم ،ويقفون على مثل الجمر من ذكر ردهم ،كأن على مثل الجمر من ذكر ردهم،
دهم اهلل هملت أعينهم حتى تبل جيوبهم ،ومادوا كما يميد الشجر يوم الريح العاصف خوفًا من العقاب ورجاًء للثواب
یں نے صحابہ کرام کو دیکھا ہے لیکن ان کے مشابہ کسی کو نہیں پایا۔ انہوں نے دن کا آغاز بالوں اور چہرے پر مٹی سے کیا (زندگی کی سختیوں میں) اور رات سجدہ
ور قیام میں گزری۔ کبھی پیشانی نیچے رکھ لیتے ہیں اور کبھی گال۔ ان کے جی اٹھنے کی یاد سے ایسا لگتا تھا جیسے وہ زندہ کوئلے پر کھڑے ہیں۔ یوں لگتا تھا کہ ان
نکھوں کے درمیان لمبے سجدوں کے نتیجے میں بکریوں کے گھٹنوں جیسے نشانات ہیں۔ جب اللہ کا ذکر کیا گیا تو ان کی آنکھیں بہہ نکلیں یہاں تک کہ قمیض کے کالر
بھیگ گئے۔ وہ عذاب کے خوف اور ثواب کی امید سے اس طرح کانپتے تھے جیسے طوفانی آندھی کے دن درخت کانپتا ہے۔
نہج البالغہ ،خطبہ 96
ى المجلسي عن الطوسي رواية موثوقة عن اإلمام علي كرم اهلل وجهه أنه قال ألصحابه :أوصيكم في أصحاب رسول اهلل صلى اهلل
ه وسلم :ال تسبوهم؛ فإنهم أصحاب نبيكم ،وهم أصحابه الذين لم يبتدعوا في الدين شيئًا ،ولم يوقروا صاحب بدعة ،نعم! أوصاني
ول اهلل صلى اهلل عليه وسلم في هؤالء
جلسی نے طوسی سے روایت کی ہے جس نے موثق کی روایت نقل کی ہے ،انہوں نے علی سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا :میں تمہیں اصحاب رسول (ص) کے بارے میں
کم دیتا ہوں ،ان پر تنقید نہ کرو ،کیونکہ وہ تمہارے پیغمبر (ص) کے اصحاب ہیں۔ وہ اس کے ساتھی ہیں ،انہوں نے نہ دین میں کوئی بدعت شروع کی ،نہ کسی بدعتی
کو عزت دی۔ جی ہاں! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ان کے بارے میں حکم دیا ہے۔
حیات القلوب ،جلد۔ ،2ص۔ 621
جعفر بن محمد عن أبيه أن رجال من قريش جاء إلى أمير المؤمنين عليه السالم فقال :سمعتك تقول في الخطبة آنفا اللهم أصلحنا بما
حت به الخلفاء به الراشدين فمن هما قال :حبيباي وعماك أبوبكر وعمر إما الهجى رسول اهلل قريش اهلل قريش والمقام اهلل عليه وآله
اقتدى بهما عصم ومن اتبع آثارهما هدي إلى صراط مستقيم
عفر بن محمد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ قریش کا ایک آدمی امیر المومنین کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے ابھی آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :اے اللہ ہمیں ہدایت
جیسا کہ تو نے خلفائے راشدین کی رہنمائی کی ،وہ کون ہیں؟ انہوں نے کہا کہ وہ میرے دو دوست تھے ،وہ ابو بکر اور عمر ہیں۔ وہ ائمہ ھدایت ،شیخ االسالم ،قریش
ہیں ،اور پیغمبر اکرم (ص) کے بعد انہی کی پیروی کی جائے گی ،جو بھی ان کی پیروی کرے گا وہ صحیح راستہ پر چلے گا۔
تلخیص شفیع ،ج۔ ،2ص۔ 428
[https://shiacult.wordpress.com/2011/01/19/imam-ali-about-the-sahaba/] .یہ اندراج انگریزی میں پوسٹ کیا گیا تھا 19جنوری 2011
خراسانی
فروری 2011کو رات 8:08بجے 4
،السالم علیکم
اخی ،پہلی روایت درج ذیل شیعہ کتب میں بھی مذکور ہے (اس کتاب کے مطابق جس میں میں صحابہ کو قرآن اور اہلبیت کے مطابق پڑھ رہا ہوں -فارسی ورژن)۔
نہج البالغه ،ص 143و :كافي ،ج ،2ص 236و بحاراالنوار ،ج ،66ص 307
وعلیکم السالم
جزاک اللہ بھائی