Professional Documents
Culture Documents
Dunia Ek Mulk
Dunia Ek Mulk
دارالحکومت بنتا‘‘!
ايشياء اور يورپ کے سنگم پر واقع قسطنطنيہ )موجوده استنبول( دنيا کے اہم اور
پيش
عظيم ترين شہروں ميں شمار ہوتا تها جس کی ثقافتی اور جغرافيائی اہميت کے ِ
نظر فرانس کے مشہور حکم ران نپولين نے کہا تها’’ :اگر پوری دنيا ايک ملک ہوتی
‘‘تو استنبول اس کا دارالحکومت بنتا۔
کہتے ہيں کہ دنيا کا کوئی شہر قسطنطنيہ کے برابر خوش منظر نہيں ہے۔ اور حقيقت يہ
ہے کہ منظر کے لحاظ سے اس سے زياده خوش نما ہونا خيال ميں بهی نہيں آتا۔ اسی
لحاظ سے اس کی بندر گاه کو انگريزی ميں گولڈن ہارن يعنی سنہری سينگ کہتے ہيں۔
کہيں کہيں عين دريا کے کنارے پر عمارتوں کا سلسلہ ہے اور دور تک چﻼ گيا ہے۔
عمارتوں کے آگے جو زمين ہے۔ وه نہايت ہموار اور صاف ہے۔ اس کی سطح سمندر
کی سطح کے بالکل برابر ہے۔ اور وہاں عجيب خوش نما منظر پيدا ہو گيا ہے۔
ت تمدن کا اس اسے اندازه ہوسکتا ہے کہ خاص استنبول ميں پانچ سو شہر کی وسع ِ
جامع مسجديں ،ايک سو اکہتّر حمام ،تين سو چونيتيس سرائيں ،ايک سو چونسٹه
مدارس ،قديم پانچ سو مدارس ،جديد باره کالج ،پينتاليس کتب خانے ،تين سو پانچ
ت آمدورفت کی يہ کيفيت ہے کہ خانقاہيں ،اڑتاليس چهاپے خانے ہيں۔ کاروبار اور کثر ِ
متعدد ٹراموے گاڑياں ،باره دخانی جہاز ،زمين کے اندر کی ريل ،معمولی ريليں ،جو
ہر آده گهٹنے کے بعد چهوٹتی ہيں ،ہر وقت چلتی رہتی ہيں۔ اور باوجود اس کے
سڑکوں پر پياده پا چلنے والوں کا اس قدر ہجوم رہتا ہے کہ ہر وقت ميلہ سا معلوم ہوتا
ہے۔