Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 441

‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫میری چاہت‬
‫ل‬‫ق‬
‫از م سیدہ شاہ‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ چالف ورزی کرنے والے کے چالف قانونی چارہ جونی کی چا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ ایتی تحرپر ناول بییک پر شا ئع کروانا چا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سییڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بییک و یب پر شا ئع کردی چانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ اس وقت شدند غصے میں تھا۔انک نو ضامن کی نابیں اوپر سے ڈنڈ سے کتے گتے وعدے نے‬
‫اس کا دماغ خراب کر رکھا تھا۔وہ اس وقت شدند طیش میں تھا۔‬
‫اس نے دھاڑ سے دروازہ کھوال ۔شا متےوہ دلہن کے لیاس میں نورے جق سے اس کے ییڈ پہ‬
‫ب‬
‫یٹھی تھی۔وہ اک نل کے لتے اس کے روپ میں کھو گیا۔لیکن اگلے ہی نل وہ اس جمار سے‬
‫ئکال۔اور اس کا نازو دنوچ کے شا متے کیا۔‬
‫چاہت اچانک اقیاد پہ اییا آپ سیٹھال پہ شکی اور سیدھا اس کے سیتے سے آلگی۔"تم ا یتے آپ‬
‫مج‬‫س‬
‫کو ھتی کیا ہو۔میرے پیربیس کو میرے چالف کردنا۔تمہاری وجہ سے اتھوں نے میری انک پہ‬
‫ستی اور زپردستی میری شادی تم سے کرادی۔ایسا کیا چادو کیا تم نے ان پر جو اتھیں تمھارے عالوہ‬
‫کجھ ئظر ہی نہیں آنا۔لیکن تمہاری ائفارمیشن کے لتے ییادوں کہ تمہارا پہ چادو مجھ پہ نہیں چلے‬
‫‪"،،،،،‬گا۔و یسے تھی نہت چلد میں ایتی محبت سے دوسری شادی کروں گا‬
‫اس کا انک انک لفظ اس یتی سنوری دلہن کے دل پہ تجلی ین کر گری۔ہر لڑکی کی طرح اشکے‬
‫تھی کجھ جواب تھےجو اس ایسان نے نل میں چکیا جور کر کے رکھ دنے۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫اس نے جود کو سیٹھال ل یا اسے اس وقت اسے شا متے کھڑے ایسان پہ شدند غصہ آرہا تھا۔وہ‬
‫ا یتے دییگ روپ میں وایس آنی اور غصے سے نولی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫او !ڈاکیر ضاحب ذرا پرنک پہ ناؤں رکھو۔آنے ہی سروع ہو گتے ۔و یسے تمہیں ڈاکیر کس نے"‬
‫ییانا۔۔۔۔ذرا تمیز نہیں ہے تمہیں کہ انک لڑکی سے کیسے نات کرنے ہیں اور تمھیں کس نے کہہ‬
‫دناکہ میں تم سے شادی کرنے کے لتے مرے چارہی تھی۔مجھے نو شادی کرنی ہی نہیں تھی‬
‫۔مگر تمہارے ڈنڈ نے میرے نانا کو ایتی پرانی دوستی کا واسطہ دنا نو مح نورا مجھے ا یتے نانا ہاں کرنی‬
‫پڑی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اور آ ییدہ سے مجھ سے تمیز سے نات کرنا ورپہ اسے دنکھ رہے ہو نا )اس نے مونانل کی طرف‬
‫اشارہ کیا (اسے مونانل کہتے ہیں تمہاری ونڈنو ییاکر سوشل میڈنا پہ انلوڈ کردوں گیاور مظلوم بت کا‬
‫ڈرامہ کروں گی کہ تم مجھ پہ نہت ظلم کرنے ہو"وہ منہ کھولے اس کی دھمکی سن رہا تھا۔وہ غصے‬
‫سے الل ہورہی تھی اور نہت ہی ک نوٹ لگ رہی تھی۔وہ نو سوچ رہا تھاکہ کونی سرئف اور سرمیلی‬
‫سی لڑکی ہوگی ۔جیسا اسے ییانا گیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫اسے نو لگ رہا تھاکہ وہ اس پہ روعب جھاڑے گااور وہ اس سے ڈر چانے گی۔لیکن وہ نو ییاجہ‬
‫ئکلی۔وہ ضدمے سے اس کے ی نور دنکھ رہا تھا۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫مج‬‫س‬
‫مجھے کمزور ھتے کی کوشش مت کرنا یں وقت آنے پہ نو یس کی مدد ھی لے تی ہوں اور م"‬
‫م‬
‫پہ ڈومسیک ونلییس کا کیس تھی کر شکتی ہوں ۔۔۔‬
‫‪afterall you know the women's power right...‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اور جہاں نک نات تمہاری دوسری شادی کی ہے نو ایتی ہونے والی ی نوی کو میرے شاتھ"‬
‫شاییگ پہ تھیحیا میں اس کی شاییگ میں ہیلپ کروادوں گی ۔آفیرآل مجھے انک شادی کا انکسیربیس‬
‫جو ہے"۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫وہ معصوم بت سے آ کھیں میاکے نولی ۔وہ نو غش کھانے کوتھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫الہور ۔۔۔۔۔۔۔ناکسیان‬

‫اف ہللا !انک نو پہ لڑکی کٹھی شدھر نہیں شکتی"عافنہ ییگم پڑپڑانی ہونی ا یتے گھر کے گ بٹ سے"‬
‫جھانک رہی تھی اور ایتی سنظان بیتی کو دنکھ رہی تھی۔جو پڑے مزے سے گلی کے تچوں کے‬
‫شاتھ کرکٹ کھیل رہی تھی۔"چاہت او چاہت فورا گھر آؤ۔حب دنکھو تچوں کے شاتھ کھیلتی رہتی‬
‫ہو"‪،،،‬عافنہ ییگم نے غصے سے چاہت کو مجاطب کیا۔۔۔۔‬
‫ئ‬
‫لو آگیا چکم اب مجھے اس کی ل کرنی ہوگی۔ورپہ نورے م لے کے شا متے میری عزت افزانی"‬
‫ج‬ ‫ی‬ ‫م‬‫ع‬

‫نکی"چاہت منہ ییا کے پڑپڑانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کجھ کہا آپ نے آنی۔"مجلے کا انک تچہ علی جو چاہت کے شاتھ ہی کھڑا تھا اس کی پڑپڑاہٹ سن"‬
‫کے نوجھتے لگا۔۔۔۔"نہیں کجھ نہیں "چاہت کڑوا شا منہ ییا کے یس اییا ہی کہہ شکی۔۔۔۔‬
‫ییگم اییا غصہ مت کیحتے ۔۔اتھی تچی ہے وقت کے شاتھ سمجھ چانے گی"ادریس ضاحب نے"‬
‫ایتی ییگم کو اندر آنے دنکھا نو ان سے مجاطب ہونے۔۔۔۔۔‬
‫‪٢١‬کی ہوگتی ہے چاہت اور آپ کو اتھی تھی وہ تچی لگ رہی ہے۔سب آپ کی وجہ سے ہوا"‬
‫ہے۔آپ کے الڈ ییار نے ہی اسے ی نگاڑ کے رکھ دنا ہے اسے۔ہر وقت کھیل کود نا لڑانی جھگڑے‬
‫۔کل ہی شاتھ والے اشلم ضاحب کے بیتے کو مار کے آنی تھی۔اور وہ ا یتے بیتے لےکر گھر آنے‬
‫تھے۔کیتی سرم یدگی اتھانی پڑی تھی مجھے ییا ہے آپ کو"عافنہ غصے سے نولیں ۔۔‬
‫وہ نو اس لتے ییگم ک نونکہ وہ لڑکا گلی میں کسی لڑکی کو پریسان کررہا تھا۔جود ی یانا تھا مجھے چاہت"‬
‫نے"ادریس ضاحب نے اس کی طرف داری کی نو عافنہ دایت بیس کے نولیں ۔۔۔۔‬
‫یس رہتے ہی دتحتے۔آپ نو اسی کاشاتھ دیں گے آپ کی الڈلی جو تھہری۔لیکن میں آپ کو ی یارہی"‬
‫ہوں ۔اگر اس کی نہی خرکییں رہیں نو کونی اس سے شادی نہیں کرے گا۔میں ییارہی‬
‫‪"،،،،،،،‬ہوں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫میری چاہت‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 6


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اوہو امی!میری ئفدپر میں جو لکھا ہوگا پہ وہ مجھے میری تمام پر عادات کے شاتھ قنول کرے"‬
‫گا۔ک نونکہ ئفدپر کا لکھا مل کر رہیا ہے۔سو جسٹ ِچل میں ییاری امی۔۔"چاہت گھر کے اندر داچل‬
‫ہونی نوایتی امی کی نات سن کے ج ھٹ سے وضاحت ان کے شا متے رکھی۔۔۔۔۔‬

‫اجھا پہ سب جھوڑیں مجھے کجھ کھانے کو دیں نہت تھوک لگی ہے"چاہت نات کو نا لتے کی"‬
‫کوشش کررہی تھی۔۔۔۔۔ادریس ضاحب مسکرا کے ایتی ی نوی اور بیتی کو دنکھ رہے تھے۔جو کہ‬
‫ان کی کل کاییات تھیں ۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ادریس ضاحب گاؤں کے رہتے والے تھے۔لیکن اتھیں روزگار کی وجہ سے الہور آنا پڑا۔وہ انک‬
‫سرکاری دفیر میں کام کرنے تھے۔ان کی شادی ان کی کزن عافنہ سے ہونی تھی۔جوکہ انک نہت‬
‫ہی ملیسار اور شل نفہ مید چانون تھیں ۔ا یتے شاس شسر کے ای نفال کے ئعد عافنہ پرمبٹ‬
‫ب‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ادریس ضاحب کے شاتھ الہور سفٹ ہوگییں۔۔ان کی اس جھونی سی دی یا کو ل کیا ان کی تی‬
‫ی‬
‫چاہت نے۔ڈنل نوری کے دوران کم یلکیسیز کی وجہ سے عافنہ ییگم کو کونی اور اوالد نہیں ہو شکی۔اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لتے اتھوں نے چاہت کو نہت الڈ سے ناال۔چاص کرکے ادریس ضاحب کی نو چان یستی تھی‬
‫چاہت میں ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت‬
‫‪NCA‬‬
‫میں آرکییکحر کی سنوڈیٹ تھی۔اس کا جواب تھا دییا کے نہیرین آرکییکحررز میں سےانک بییا۔چاہت‬
‫ن‬
‫او تچے قد والی‪،‬گیدمی اور سفید مکس رنگ اور دلکش بین ئقوش کی چامل لڑکی تھی۔اس کی آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہلکی تھوری تھیں اور کرلی نال جو اس کی کمر نک آنے تھے۔مزاج کی نات کی چانے نو چاہت انک‬
‫سوخ ‪ ،‬چیجل اور دییگ طی نعت کی مالک تھی۔لیکن اسے حب غصہ آنا تھا نو وہ نہت ک نوٹ لگتی‬
‫تھی۔ا یتے ماں ناپ کی اکلونی اور الڈلی بیتی کا ئفدپر کجھ امیجان لیتے والی تھی۔۔۔۔‬

‫ی‬
‫لوس ا یجلیس۔۔۔۔کیل نقورییا‬
‫)‪(USA‬‬

‫‪"no dad! I can't.......‬‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں ایسا نہیں کر شکیا۔میں اتھی شادی نہیں کر شکیا "وہ نوال۔ "ک نوں۔ک نوں نہیں کر‬
‫ع‬ ‫م‬
‫شکتے"الریب ییگم نولیں "وہ میں موم وہ"وہ ہجکجانا"وہ وہ کیا لگا رکھی ہے تم نے عالیان " م‬
‫ظ‬
‫ضاحب نولے‬
‫ڈنڈ وہ پرانلم پہ ہے کہ "وہ تھر ہجکجانا "عالیان آخر مسیلہ کیا ہے؟ک نوں تم مسلسل شادی"‬
‫سے ائکار کر رہےہو ؟ آج ییا ہی دو۔انک پہ انک دن تمھیں شادی کرنی ہی ہے نو آج ک نوں‬
‫نہیں"وہ گرجے "اب مت کہیا عالیان کہ تمھیں کونی گوری یسید آگتی ہے۔تم چا یتے ہو عالیان‬
‫ہماری کجھ ول نوز ہیں کجھ اطوار ہیں ۔نو ایس میں رہتے کے ناوجود ہم نے تم دونوں )عالیان اور‬
‫اس کا جھونا تھانی اقان (کو ایتی چدود سمجھا رکھی ہیں "الریب نولیں۔۔۔۔"میں چاہیا کہ تم چلد‬
‫م‬
‫سے چلد شادی کرلو ناکہ اس گھر میں بیتی کی کمی نوری ہو شکے" عظم ضا حب جسرت تھرے لہچے‬
‫میں نولے ۔۔۔ان دونوں نہت جواہش تھی کہ اتھیں انک بیتی ہو لیکن چدا کی مرضی کے آگے‬
‫کس کی چلتی ہے ۔‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫س‬
‫ی‬ ‫ل‬
‫موم ڈنڈ مجھے علط مت ھحتے گا‪ ،‬کن یں ا تی کولیگ اور دوست میڈ ین ڈنوڈ کو یسید کرنا ہوں"‬
‫ل‬ ‫م‬
‫اور اسی سے شادی کرنا چاہیا میں اسں کے عالوہ اور کسی سے اورسے شادی نہیں کروں‬
‫گا"‪،،،،‬عالیان نے پڑے آرام سے دونوں کے سر پہ تم تھوڑا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پہ تم کیا کہہ رہے ھو عالیان ۔دماغ خراب ہوگیا ہے تمھارا۔کیا نکواس کر رہے ھو ۔تمھاری شادی"‬
‫ہماری مرضی سے ہوگی اور اس لڑکی کو تھول چاؤ۔ناکسیان کی لڑکی ہی اس گھر کی نہو یتے گی۔ اور‬
‫م‬
‫تمہاری شادی ناکسیان سے ہی ہوگی اور پہ میرا آخری ق نصلہ ہے۔" عظم ضاحب غصے سے نولے‬
‫۔۔۔عالیان کجھ نو لتے ہی واال تھا کہ اتھوں نے اسے حپ کروا دنا ۔‬
‫"‪"no more arguments‬‬
‫وہ ا یتے کمرہ میں چلے گتے۔‬
‫مجھے ئقین نہیں ہورہا کہ میرا اییا فرمان پردار بییا ایسا کجھ کرشکیا ہے۔امرنکہ میں رہتے کے ناوجود"‬
‫ف‬
‫ہم نے نہاں کی روانات کی تم دونوں کو ہوا تھی نہیں لگتے دی۔نہت شکرپہ ہماری پہ علط ہمی‬
‫دور کرنے کے لتے۔"الریب نولیں‬
‫م‬ ‫س‬
‫ق‬ ‫ش‬
‫موم میری نات ھحتے کی کو شش نو کریں ۔اگر نات مذہب کی ھے نو ا الم نول کرنے کو ییار"‬
‫اور نلکل ہمارے کلحر کے مظانق تھی رھتے کو ییار ھے۔و یسے تھی آج کل یسل اور فوم بت کون‬
‫دنکھیا ہے۔ "عالیان ناسنف سے نوال"عالیان اس کے اور ہمارے کلحرمیں نہت فرق ہے‬
‫۔مح نوری میں اییانے اور دل سے اس ق نول کرنے میں زمین آسمان کا فرق ہونا ہے۔اشالم اس‬
‫نات کی اچازت نہیں د ی یا کہ کونی کسی تھی مح نوری نا زپردستی سے اس کا مذہب ییدنل‬
‫کرے۔عالی اشالم میں حیر نہیں ہے۔میں نا تم کون ہونے ہیں اسے مح نور کرنے والے ۔وہ نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مح نوری میں اشالم ق نول کرے گی نا۔وہ نو یب نک مسلمان نہیں ہو شکتی حب نک وہ دل سے‬
‫نوچید اور رشالت کا افرار نہیں کرلیتی۔تم سمجھ رھے ھونا میں کیا کہہ رہی ھوں۔"وہ عالیان کو‬
‫نو لتے کا موقع دنے ئعیر ا یتے کمرے میں چلی گییں ۔‬
‫عالیان نے دل میں پہ سوچ لیا تھا کہ وہ کسی تھی طرح ا یتے والدین کو اس شادی کے لتے میا‬
‫کر رہے گا۔وہ ان کی مرضی کے ئعیر ایتی یتی زندگی کا آعازنہیں کر شکیا تھا۔ وہ پہ ارادہ کرحکا تھا‬
‫وہ کسی تھی طرح پہ شادی کرکے رہے گا ۔پہ سوچتے ہی گھر سے ئکل آنا اور ا یتے دوست ضامن‬
‫ک نظرف چال گیا نا کہ وہ اس سےکجھ مدد لے شکے۔‬
‫جس نات کا ڈر تھا۔وہی ھوا آپ نے دنکھا کیا کہا عالیان نے ۔مجھے اس سے پہ امید پہ تھی ۔"‬
‫میں چاہتی ہوں کہ عالیان کی شادی ناکسیان سے ہو۔ھمیں اب کسی لڑکی کی نالش سروع کر‬
‫د یتی چا ہتے۔میں اتھی شگفنہ آنا سے نات کرنی ہوں ۔ان کی ناینہ تھی تھی لیکن ہم سے دپر ہو‬
‫گتی اس کی نو شادی طے ہو چکی ہے "الریب نولی ۔۔۔۔۔۔۔۔ "صیح کہہ رہیں ہیں آپ ھمیں‬
‫م‬
‫چلدی کجھ کرنا ہو گا ورپہ پہ پہ ہو کہ کہیں دپر ھو چاے۔" عظم ضاحب نولے‬
‫‪-------------------------------------------------------------------‬‬
‫‪-‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ی‬
‫پہ م نظر ہےلوس ا یجلیس۔۔۔۔ رناست ہانے امرنکہ کی انک مسلم کالونی کےانک پڑے‪ ،‬شاندار‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫(گھر کا۔جہاں ڈاکیر م عا م ضاحب ا تی ی نوی الریب م عا م )جوکہ جود ھی انک ڈاکیر یں‬
‫ہ‬
‫م‬
‫اور ا یتے دو بی نوں کے شا تھ رھتے ھیں۔ان کا پڑا بییا عالیان عظم جو کہ ا یتے نانا کے ئقش قدم‬
‫پہ چلتے ڈاکیر اور انک نہت پڑا سرجن ییا۔ عالیان کافی ہییڈسم تھا سفید رنگ ۔اوتجا قد ۔ناقاعدہ‬
‫جمک ن‬
‫ورزش کرنے کی وجہ سے ڈنل ڈول ۔زہایت سے تی آ یں اور اوپر سے اس کی یحیدہ عت‬
‫ن‬ ‫ی‬‫ط‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫اسے اور پرکشش ییانی ہیں اس کا سمار شہر کے نہیرین سرحیز میں ہونا تھا۔ اور اس کا جھونا تھانی‬
‫م‬
‫جوکہ بیٹھ سییڈرڈ میں تھا۔الریب اور عظم ضآحب کو بیتی کی تھی جواہش تھی لیکن چدا کو جو م نظور‬
‫ہو اسی لتے وہ چلد سے چلد عالیان کی شادی کروانا چا ہتے ہیں لیکن عالیان نو انک گوری سے‬
‫شادی کرنا چاہیا ھے جو کہ اس کے والد کو م نظور نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫"‬
‫ڈنڈ نہیں مانے"عالیان نے اداسی سے ا یتے بیسڈ فرییڈ کو ییانا ضامن جو کہ اس کا کولیگ "‬
‫تھی تھا۔ "میں نے نو تج ھے نہلے ہی کہا تھا کہ ائکل نہیں مانے گے لیکن نو کہیا تھا کہ وہ میرے‬
‫بیسڈ فرییڈ ہیں ائکار نہیں کریں گے ۔لیکن نو میری سییا کہاں ہے۔ "وہ اداسی سے نوال ل یکن دل‬
‫ہی دل میں نہت جوش تھاک نونکہ اسے میڈی نلکل نہیں یسید تھی۔وہ نہت ہی چ یکو تھی ہروقت‬
‫عالیان کے شاتھ چیکی رہتی تھی۔ "اجھا پہ جھوڑ کجھ کھانے ہیں وہ اتھی ناہر ک نفے میں بیٹھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھے۔آج سیڈے تھا اور ہسییل سے اف تھا ۔نو مو قع دنکھ کر عالیان نے نات کی جس کا ری‬
‫انکشن وہ دنکھ حکا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫__________________‬
‫الہور۔۔۔۔۔‬
‫امی کیا آپ تھی تھاؤ ناؤ کرنے لگ چا نی ہیں۔میں آج کے ئعد آپ کے شاتھ مارک بٹ آؤں گی"‬
‫ہی نہیں۔ آپ کو جو میں کہتی ہوں وہ نو لے کہ د یتی نہیں ۔مجھے ای نوے ہی مارک بٹ میں گمانی‬
‫رہتی ہیں"چاہت خڑ کے نولی جوکہ اتھی اتھی امی کے شاتھ مارک بٹ سے گھر لونی تھی ۔جوکہ کجھ‬
‫گروسری کرنے گتی تھی۔اور ہمیشہ کی طرح امی نے اسے نوری مارک بٹ میں گمانا جو کہ اسے نلکل‬
‫اجھا لگیا تھا۔شایید وہ نہلی لڑکی تھی جسے شاییگ سے سخت خڑ تھی۔‬
‫زنادہ نو لتے کی ضرورت نہیں ہے۔ہر وقت نو کھیل کود نا اس ڈنے میں لگی رہتی ہو۔۔۔۔عافنہ"‬
‫غصے سے نولی "امی اسے مونانل کہتے ہیں ۔ "چاہت نے نوکا"ہاں ہاں وہی مونانل مجھے زنادہ‬
‫شکھانے کی ضرورت نہیں ۔۔ذرا شا کام کہہ دو نو تمھیں موت آنی ہے لیکن کسی سے لڑنے کو‬
‫جھوڑ دو شارے مجلے کو بی بٹ دو "عافنہ نے تھر غصہ کہا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ادریس ضاحب کے گھر معمول کے مظانق نانی یت کا میدان سج حکا تھا اور ادریس ضاحب یس‬
‫دونوں ماں بیتی کی چیگ دنکھ رہے تھے جوکہ ہر روز جھڑچانی تھی وجہ چاہت کی خرکییں جس سے‬
‫عافنہ غصے‬
‫میں آچانی تھیں۔‬
‫‪-------------------------------------------------------------------‬‬
‫‪-‬‬

‫چاہت چاہت !نوں نو واٹ کل نانا انو انے تھے "۔ناینہ انکسابیٹمبٹ سے نولی ۔ناینہ اور"‬
‫چاہت دونوں بیسڈ فرییڈ تھیں ۔دونوں کی دوستی شکول سے نوی نورستی نک قاتم تھی۔ک نونکہ‬
‫چاہت جیسی آقت کو اس کے عالوہ کونی اور نہیں پرداست کر شکیا تھا۔اس نے نہت لوگوں‬
‫سے دوستی کرنے کی لیکن وہ دوستی دو دن سے زنادہ پہ چل نانی۔ وجہ چاہت کی سراربیں کہ‬
‫اس کے شارے دوست تھاگ چانے تھے۔چاہت اور ناینہ کی دوستی کافی گہری تھی۔چاہت اکیر‬
‫ناینہ کے گھر چانی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫چاہت نونی کے لون یں ھی کونی آشا مٹ ییا رہی ھی اور سخت ی الہٹ کا سکار ھی ۔حب‬
‫ب‬
‫ناس یٹھی ناینہ نولی نو اس نے پیزاری سے جواب دنا‪" ،،،،،،‬نو اس میں اییا اکساییڈ ہونے والی کو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫یسی نات ہے"۔۔۔۔"نار وہ کل میرے اور اجمر کی شادی کی نارتخ طے کرنے آنے تھے‬
‫ناینہ کی شادی اس کے نانازاد سے طے تھی ۔دونوں اک دوسرے کو یسید کرنے تھے۔نو‪"،،،،،،‬‬
‫پڑوں نے دپر کتے ئعیر ان کی میگتی کردی تھی۔‬
‫کیییییا!کب اور کیسے ہوا اور تم مجھے اب ییارہی ہو۔"چاہت اس سے شکوے کرنے لگی۔"نار"‬
‫پہ سب کل ہوا مجھےنو ینہ ہی نہیں تھا۔میں کل نونی سے چا کے سو گتی تھی یب ھی نانا چان‬
‫آنے تھے ۔ وہ نو صیح ماما نے ی یانا"ناینہ نولی"اجھا جھوڑ پہ سب ییا کب رکھی شادی"چاہت نے‬
‫نوجھا"اگلے ہفتے"اس نے جواب دنا "کیا !اور تم نونی آنی ہو ۔دماغ نو نہیں خراب تمہارا ۔ تمہیں نو‬
‫مانوں بیٹھیا چا ہتے تھا اور تم نہاں گھوم رہی ہو۔کمال ھے و یسے "وہ نان سیاپ سروع ہوچکی‬
‫تھی۔"جھتی کی انلیکیشن د یتے ہی نو آنی ہوں ۔اور تمھیں دعوت تھی نو د یتی تھی اور تم نے ہر‬
‫چالت میں آنا ہے۔ میری کونی نہن نہیں ہے نو اس کی کمی تم ہی نوری کرو گی۔ "ناینہ نے‬
‫اتموسیل ہونے ہونےکہا ۔نو چاہت نولی "اگر نو نہیں تھی نالنی نو میں تھر تھی آنی۔آخر کو میری‬
‫سب سے پرانی اوراکلونی بیسڈ فرییڈ کی اکلونی شادی جو ہے۔اور ا یتے چیچو سے جوب شارے بیسے‬
‫تھی نو ایییتے ہیں۔آخر ان کی اکلونی شالی جوہوں"دونوں ہیس پڑیں "اجھا چل کالس ہے چل کل‬
‫تھی سر نے ناہر ئکال دنا تھا۔اتھیں نو جیسے مجھ سے کونی دسمتی ہے نار موقع کی نالش میں‬
‫ن‬
‫ہونے ہیں ناکہ مجھ سے ندلہ لے شکیں"چاہت آ یں ھماکے نولی"نو سب پرو یسرز کو کییا ی گ‬
‫ی‬ ‫ف‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کرنی ہےاوٹ ییانک خرکییں کرکے۔نلکل تچوں جیسی خرکییں کرنی ھے"ناینہ نولی "تجھ میں لگیا‬
‫ہے امی کی روح آگتی ہے۔وہ تھی اس طرح کہتی ہیں چاہت تم کب پڑی ہوگتی ہو"چاہت ایتی‬
‫امی کے سیانل میں نولی ناینہ ہیس پڑی اور نولی "چل اب کالس ہیں ۔اب نو میرا مہیتے ئعد ہی‬
‫آنےہوگا۔"دونوں ارکیییکحر ڈ ی یارتمبٹ کی طرف چل پڑی۔۔۔۔۔‬
‫‪--------------------------------‬‬
‫ع‬ ‫م‬
‫آج آنا کا فون آنا تھا۔کہہ رہی تھیں کہ ناینہ کی شادی کی نارتخ اگلے ہفتے طے نانی ہے"‪ ،‬م"‬
‫ظ‬
‫ضاحب نولے "واہ پہ نو نہت اجھی نات ہے۔الریب نولی "آنا نالرہی تھیں نو میں نے اتھیں‬
‫م‬
‫کہہ دنا کہ ہم پرسوں ارہے ہیں" عظم ضاحب نولے وہ سب ڈپر کر رہے تھے ۔سب ڈابییگ پہ‬
‫موجود تھے۔اس دن کے ئعد ان کی عالیان سے کونی نات نہیں ہونی ۔ "ڈنڈ میں نہیں آشکیا‬
‫۔ییکسٹ ونک سے میرا انگزمز ہیں۔لیکن مجھے نہت دل تھا ناینہ آنی کی شادی میں چانے کا‬
‫اقان نوال "ڈنڈ آپ دونوں چا یتے ناکسیان نہاں میں اقان کے شاتھ رکیا ہوں ۔ہم اسے نہاں"‬
‫اکیلے نو نہیں جھوڑ شکتے۔و یسے تھی ہاسییل میں نات زنادہ بیسییس ہونے ہیں اور ضامن اتھیں‬
‫اکیلے کیسےہییڈل کر ےگا ۔ہاسییل میں ضرف ہم دونوں ہی سرجن ہیں۔نو میرے چیال میں‬
‫نہیں رکیا ہوں"عالیان نوال۔وہ و یسے تھی نہیں چانا چاہیا تھا ۔اسے ناینہ کاتھانی قاران اور سور‬
‫سرانا نلکل یسید نہیں تھااس لتے اس نے نہاپہ گڑھ دنا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬ ‫ص‬ ‫ع‬‫کہ م‬
‫لیکن عالیان "الریب کجھ تی م ضاحب نولے "عالیان یح کہہ رہا ہے م یں روکو اقان"‬
‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ظ‬
‫کے شاتھ۔اب پہ شادی کے لتے انگزمز نو نہیں جھوڑ شکیاپہ اور ہم اسے نہاں اکیلے تھی نہیں‬
‫م‬
‫جھوڑ شکتے "الریب چاموش ہوگتی ک نونکہ وہ چایتی تھیں کہ عظم ضاحب کے دماغ میں کجھ نو چل‬
‫رہا ہے ورپہ وہ عالی کو نہاں ر کتے کا پہ کہتے۔‬
‫کھانے کے ئعد سب ا یتے کمروں میں چلے گتےنو الریب کچن سم بٹ کہ کمرے میں گتی نو ان کے‬
‫سوہر ییڈ پہ یٹم دراز کیاب پڑھتے میں پزی تھے ۔وہ اتھیں مسکوک ئظروں سے دنکھتے لگی "ییگم‬
‫ا یسے گھور ک نوں رہی ہیں۔کیا اییا اجھا لگ رہا ہوں "وہ سرارت سے نولے"آپ کے دماغ میں آخر‬
‫چل کیا رہا ہے آپ نے عالیان کو نہاں ر کتے کی اچازت کیسے دے دی ۔اقان نو چاسر تھانی کے‬
‫گھر تھی نو رک شکیا تھا۔آپ چا یتے ہیں کہ عالیان ناکسیان پہ چانے کے نہانے ییارہاھے۔"وہان‬
‫ان کے شا متے بیٹھتے ہونے نولی"میں چاییا آپ اتھی شدند الجھن کا سکار ہیں۔آج میں نے آنا‬
‫سے عالیان کے رستے کے نارے میں نات کی۔ان کی ئظر میں کجھ لڑکیاں ہیں لیکن اگر پہ‬
‫رستے والی نات عالیان کو ینہ چل چانی نو وہ کونی پہ کونی ئفص ئکال کے ائکار کرنا رہیا اس لتے‬
‫میں چاہیا ہوں کہ عالیان پہ چانے ۔نہلے ھم چل کہ کونی اجھی سی لڑکی دنکھ نو کرلیں اور تھر‬
‫ع‬‫م‬
‫عالیان کو نالو تھی دیں گے۔" م ضاحب نے ا تی ال گ سے الریب کو آ گاہ کیا۔‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ظ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫الریب حیران ہونی ان کی نابیں سن کے ۔ "میں نے پرسوں کی نکیس نک کروا دی‬
‫ہیں۔ہاسییل عالیان سٹھیال لے گا اورآپ قکر مت کیحتے عالیان کو نہت اجھی لڑکی ملے گی "وہ‬
‫الریب کو پریسان دنکھ کے انہیں یسلی د یتے ہونے نولے۔‬

‫امی۔۔امی ۔۔میری ییاری امی آپ کہاں ہیں"۔چاہت ادا سے نولی۔آج اس کے شاتھ ناینہ"‬
‫تھی آنی تھی۔ آج وہ چاہت کی امی کی اچازت لیتے آنی تھی ناکہ وہ اس کے شاتھ اس کے گھر‬
‫رہ شکےشادی نک ۔وہ چایتی تھی کہ چاہت کو اس کی امی اچازت نہیں دیں گی اس کے گھر ستے‬
‫کرنے کی۔ اس لتے وہ جود آنی تھی اور وہ چایتی تھی کہ وہ اسے کھتی م نع نہیں کریں گیں۔‬
‫میں نہاں کچن میں ہوں۔"عافنہ نے کچن سے آواز لگانی۔"میری ییاری امی !میں آپ کو کب"‬
‫سے دھونڈرہی تھی"۔چاہت نے کچن میں آنے ہونے کہا۔"آج ایسا کرکے کیا آنی ہے جواییا‬
‫م‬
‫کھن لگا رہی ہے‪،‬کہیں کسی کو بی بٹ کے نونہیں آنی ہے۔اب اگر گھر میں کونی سکایت لے کرآنا‬
‫پہ چاہت نو مجھ سے پراکونی نہیں ہوگا"عافنہ نے اس کی تھ نکار سروع کردی۔"آپ سے پرا و یسے‬
‫تھی کونی نہیں ہے"چاہت پڑپڑانی۔"کجھ کہا نونے"عافنہ اس کی پڑپڑاہٹ سن کے نولیں‬
‫ک‬‫ن‬
‫۔"نہیں نووو ۔میری کیا مجال کہ میں کجھ نولوں"‪،‬چاہت آ یں ییا کے نولی ۔ "کجھ نو گڑپڑ ہے‬
‫ھ‬
‫ورپہ اییا ییار نو یب تج ھے آنا ہے حب تجھے کجھ کیاہونا۔ییا کیا کیا ہے نو نے؟"عافنہ اسے شکی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬
‫ئگاہوں سے دنکھتے ہونے نولیں ۔"امی آپ کن نانوں میں لگ گییں‪،،،،‬د یں نو ناہر ل‬
‫چ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کر۔کون آناہے"چاہت اکساییڈ ہونی ہونے نولی۔ "کون آنا ہے جو نو ایتی جوش ہورہی ہے۔"عافنہ‬
‫اس کے شاتھ کچن سے ئکا لتے ہونے کہا۔ "ارے ناینہ بییا تم۔۔۔۔کیسی ہو۔ کافی وقت کے ئعد‬
‫تمہیں دنکھ رہی ہوں۔حب کالج میں تھی نو روز آنی تھی اب نو نلکل تھول گتی ہو۔آنا کرو بییا تم‬
‫نلکل ہمارے لتے چاہت جیسی ہو۔ "۔۔عافنہ نے ییارسے کہتے ہونے گلے لگانا۔‬
‫مجھ سے نو کھتی ا یتے نہار سے نات نہیں کی۔حب دنکھو مجھے ڈابیتی رہییں ہیں اور اس سے"‬
‫ا یسے ییار کر رہیں ہیں جیسے ان کی شگی بیتی اور میں سوییلی۔کھتی کھتی نو مجھے لگیا ہے میں ان کی‬
‫سوییلی بیتی ہوں۔اکلونی ہونے ہونے تھی میرے شاتھ ایسا ہونا ہے"‪،‬چاہت کڑہتے ہونے‬
‫سوچتے لگی‬
‫ارے ایتی ۔۔۔میں نلکل تھیک ہوں ۔آپ کیسی ہیں اور ائکل کیسے ہیں"ناینہ نے ان کے گلے"‬
‫ملتے نوجھا "تمہارے ائکل تھی تھیک ہیں اورمیں نو قلجال تھیک ہوں لیکن مجھے نہیں لگیا کہ مجھے‬
‫تمہاری پہ دوست مجھے تھیک رھتے دے گی۔تم نو چایتی ہو نا اس کو"وہ پرشکوہ لہچے میں نولیں ۔‬
‫"ایتی رہتے دیں نا ہماری چاہت نو نہت اجھی ہے یس کٹھی کٹھی کجھ ناداییاں کر د یتی ہے"‬
‫ناینہ نے سمجھدار کی طرح کہا۔ "تمھیں نو میں ئعد میں دنکھ لوں گی "چاہت دل ہی دل میں ناینہ‬
‫سے مجاطب ہونی۔"ایتی میں آپ لوگوں کو نہت مس کرنی ہوں۔لیکن کیاکروں۔کالج آپ کے گھر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کے فریب تھا۔نو آنا چانا کرنی تھی۔پر اب نونی کافی دور ہے نہاں سے نو اس لے آنا چانا کم ہوگیا‬
‫۔"ناینہ جوشدلی سے نولی۔‬
‫ا ا ُْ‬ ‫ا ا ا ُْ‬
‫ا علیک ُ‬ ‫َّس ُ علیک ْ‬
‫اسی اییا میں ادریس ضاحب تھی آ گتے ۔۔۔۔"ال الم م"ا ھوں نے الم کیا۔"و م‬
‫ش‬ ‫ت‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫َّس ا ُ‬
‫ال الم"سب نے مسیرکہ جواب دنا۔"ارے واہ !آج نو ناینہ تی ھی آنی ہے۔ یسی ہو بی یا‬
‫۔۔۔۔۔"ادریس ضاحب ناینہ کے سر پہ ہاتھ رکھتے ہونے نولے۔ناینہ اتھیں بیتی کی طرح عزپز‬
‫تھی۔"میں نلکل تھیک ہوں۔آپ کیسے ہیں ائکل"!اس نے نوجھا۔میں نو نلکل قٹ ہوں‬
‫بییا‪،‬میں فریش ہو کرآنا ہوں نو سب مل کر کھانا کھانے ہیں۔ "ادریس پہ کہہ کہ اندر چلے گتے ۔وہ‬
‫سب اس وقت جھونے مگر ضاف سٹھرے ڈراییگ روم میں بیٹھے تھے۔"ارے ہاں میں تمہارے‬
‫لتے کجھ کھانے کو النی ہوں "عافنہ نول کے اتھتے لگی مگرناینہ نے اتھیں روک لیا۔ "تھیں ایتی‬
‫اس کی کونی ضرورت نہیں وہ اضل میں "وہ ہجکجانی "دوسری طرف چاہت مسلسل اسے‬
‫اشارے کررہی تھی نات کرنے کی۔چاہت چایتی تھی اس کی اماں ایتی آشانی سے اسے ناینہ کے‬
‫گھر شادی نک رو کتے کی اچازت نہیں دے گی۔ اس کے نانا اسے نہیں روکیں گے لیکن امی‬
‫حب نک اچازت نہیں دیں گی وہ نہیں چاشکتی۔‬
‫‪-------------------------------------------------------------------‬‬
‫‪-‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالی !تم کب مجھ سے شادی کروگے۔اگر اب تم نے جو کرنا چلدی کرو ک نونکہ میرے ڈنڈ میری"‬
‫شادی ا یتے فرییڈ کے بیتے قلپ سے کروانے والے ہیں۔"میڈی اور عالیان ہاسییل کے ک نقبٹیرنا‬
‫میں بیٹھے تھے۔"لشن !میڈی کم آن نار نہلے ا یتے پیربیس کو میا لوں ۔ای ہوپ وہ مان چابیں‬
‫گے۔یس تم تھوڑا شا و یٹ کرلو نلیز"عالیان نوال "نو ہم ان کی مرضی کے ئعیر شادی کر‬
‫ک‬‫ن‬
‫لیتےشادی کے ئعد انہیں میالیں گے۔"میڈی نے ایتی سیز آ یں م نکاکے کہا۔"دس از ناٹ‬
‫ھ‬
‫ناسیل‬
‫)‪(this is not possible‬‬
‫میں ا یتے پیربیس کے شاتھ ایسا نہیں کرشکیا۔اتھوں نے میرے لتے کیاکجھ نہیں کیا۔میں نے‬
‫آج نک کونی تھی ق نصلہ ان کی مرضی کے چالف نہیں کیااور نہاں نو میری زندگی کا سب سے پڑا‬
‫ق نصلہ ہے۔میں انہیں ناراض نہیں کرشکیا"عالیان خزنانی ہونے ہونے نوال۔‬
‫میڈی تھول گتی تھی کہ وہ انک ناکسیانی ہے۔تھلے ہی اس نے شاری زندگی نو ایس میں گزاری‬
‫ہولیکن تھانو ناکسیانی ہی نا ۔جس کے لتے قٹملی ہی سب کجھ تھی۔جو ایتی قٹملی کو دنکھ کے جییا‬
‫ت‬ ‫مج‬‫س‬
‫تھا۔وہ ا یتے موم ڈنڈ سے نہت ییار کرنا تھا۔"عالیان ھتے کی۔۔۔۔۔"وہ کجھ نو لتے ہی والی ھی‬
‫کہ عالیان نے اسے حپ کروادنا‬
‫" ‪"plz madi no more discussions‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ پہ کہہ کہ اتھ گیا۔میڈی ییج ھے کڑھتی وہاں سے اتھ کے چلی گتی لیکن پہ نات پہ ہی عالیان‬
‫نے نویس کی اور پہ ہی م یڈی نے کہ تجھلی سبٹ پہ بیٹھا ضامن ان کی شاری نات سن رہا‬
‫م‬
‫ہے۔اس نے فورا عظم ضاحب کو فون کرکے پہ نات گوش گزار کردی۔وہ نہیں چاہیا تھا کہ‬
‫عالیان ایتی زندگی سے کھیلے۔ضامن کی نات سن کے انہیں نہت غصہ آنا لیکن اتھوں نے ارادہ‬
‫کرلیا۔کہ اس نار وہ عالیان کی شادی کروا کہ رہیں گے۔ ‪-‬انہیں آگلے دن ناکسیان کے لتے ئکلیاتھا۔‬
‫‪-------------------------------------------------------------------‬‬
‫‪-‬‬

‫!کیا نات ہے بییا۔کجھ کہیا تھا "عافنہ نولیں ۔ا یتے میں ادریس ضاحب تھی آ گتے ۔ "ائکل ایتی "‬
‫۔۔۔۔اگلے ہفتے میری شادی ہے ۔میں آپ لوگوں کو دعوت د یتے آنی ہوں اور اچازت لیتے۔"ناینہ‬
‫نے انہیں آ گاہ کیا۔"ماشاءہللا !پہ نو کیتی جوسی کی نات ہے ۔ہم ضرور آ بیں گے بییا۔ "عافنہ‬
‫"نولی"وہ سب نو تھیک ہے لیکن اچازت کس نات کی بییا"ادریس ضاحب نے اسنقسار کیا۔‬
‫ائکل آپ نو چا یتے ہیں میری کونی نہن نہیں ہے نو میں چاہتی ہوں کہ چاہت میرے شاتھ‬
‫شادی نک ہمارے گھر رکے ۔نلیز ائکل ایتی م نع مت کیحتے گا۔ایتی دوسری بیتی کی درجواست سمجھ‬
‫لیچے نلیز ۔"وہ معصوم بت سے نولی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اس سے نہلے عافنہ کجھ نولتی ادریس ضاحب نولے "تھیک ہے بییا لیکن انک سرط پر۔"کیا سرط‬
‫م‬
‫ائکل "اس نے یجشس ہو کے نوجھا۔ "نہی کہ اتھی تمھیں ہمارے شاتھ کھانا کھانا ہوگا۔"ادریس‬
‫نولے"ضرور !ائکل میں قاران کو فون کرد یتی ہوں وہ ہمیں نک کر لے گا یب نک چاہت ییار‬
‫تھی ہوچانے گی اور ھم کھانا تھی کھالیں گے۔ "ناینہ جوسی سے نولی ۔تھییک نو سو مچ نانا۔۔۔نو ار‬
‫دا بیسٹ"چاہت جہکی۔"کونی نات نہیں تچہ "اتھوں نے چاہت کے سر پہ ہاتھ رکھ دنا۔‬
‫ناینہ نے قاران کو فون کیا ۔سب نے مل کر ک ھانا کھانا ۔چاہت شامان ییک کررہی تھی اور عافنہ‬
‫اسے ضروری ہدانات کررہی تھی ناتم پہ سونے کی۔ چا گتے کی کسی کو پریسان پہ کرنے کی وعیرہ‬
‫کی۔اب رات ہو چکی تھی۔قاران تھی آحکا تھا دونوں کو لیتے ۔چاہت اور ناینہ نے دونوں کو‬
‫الوداع کہا اور گاڑی میں بیٹھ گتی۔‬

‫ناینہ فریٹ سبٹ پہ چا کر بیٹھ گتی چیکہ چاہت ییجھے والی پہ۔قاران ییک مرر سے نار نار چاہت کو‬
‫ہی دنکھ رہا تھا۔جوکہ رانل نلو شادہ سے قم نض شلوار میں تھی اسے ا یتے دل کے نہت فریب‬
‫لگی۔ وہ نہیں چاییا تھا اسے چاہت سے کب محبت ہونی۔حب شاند نہلی نار وہ ناینہ کے شاتھ‬
‫گھر آنی تھی یب ہی ۔آج کافی وقت ئعد اسے ئظرآنی نو اسے جیسے جین مل گیا۔"آج نو پڑے‬
‫لوگ آنے ہیں ۔ہم لوگوں کی نو قسمت چاگ گتی جو آپ ہماری گاڑی میں آنے"قاران مزاحنہ انداز‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں چاہت کو مجاطب ہوا"وہ کیا ہے پہ قاران تھانی ہم پہ سرف کسی کسی کو تجستے ہیں اور آپ کو‬
‫تھی پہ سرف چاضل ہوا ہے"۔۔چاہت تھی اسی انداز میں اس سے مجاطب ہونی ۔نو ناینہ کی‬
‫ہیسی جھوٹ گتی۔ناینہ کو دنکھ کہ قاران اور چاہت نی ہیس دنے‬
‫نونہی نابیں کرنے وہ انک نوش عالقے میں داچل ہونے ۔اضل میں قاران ناینہ سے بین شا پڑا‬
‫تھااور انک پزیس مین تھا۔دو شال نہلے ان کے والد کا ای نفال ہوحکا تھا اور ان کا شارا پزیس‬
‫قاران نے سیٹھال رکھا تھا۔ان کی امی شایسنہ انک محبت کرنے والی چانون ہیں ۔ان کی جواہش‬
‫تھی کہ ناینہ کی شادی ان کے تھا ییچے عالیان سے ہونی پر ناینہ کو اجمر یسید تھا اور اس لتے‬
‫اتھوں نے کونی زپردستی پہ کی۔قاران نو چاہت سے نہلی ئظر میں اییا دل دے بیٹھا تھا ۔اسے‬
‫ییک ھٹ سی چاہت نہت یسید آنی تھی اور اس نات سے چاہت نے حیر تھی۔وہ چاہیا تھاکہ انک‬
‫دقعہ چاہت سے دل کی نات کہہ کے اس سے شادی کرے گا لیکن وہ نہیں چاییا جس سے وہ‬
‫ایتی محبت کر رہاہے وہ نو کسی اور کا ہی ئصبب ہے۔اب کیا لکھا ہوگا قاران‪،‬چاہت اور عالیان کی‬
‫م‬
‫قسمت میں ۔آخر کیسے یتے گی وہ چاہت ادریس سے "عالیان عظم کی چاہت "۔اس کا ق نصلہ نو‬
‫چدا ہی کرے گا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ع‬‫م‬
‫اگلے دن م ضاحب اور الریب ھی یچ گتے ھے۔اس وقت چاہت اور ناینہ مال یں یں‬
‫ھ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ظ‬
‫قاران کے شاتھ کجھ ناینہ کی شاییگ کرنے۔چاہت کو تھی کجھ شاییگ کرنی تھی۔سب سے ملتے‬
‫م‬
‫کے ئعد عظم ضاحب کو ناینہ اور قاران کی کمی مجسوس ہونی‬
‫۔ "آنا !پہ قاران اور ناینہ کہاں ہیں۔کہیں ئظر نہیں آرہے۔ناینہ سے مل لوں کافی عرصے ئعد‬
‫ملوں گا میں اس سے ۔کیسے ایتی پڑی ہو گتی ینہ ہہی نہیں چال۔جیسے کل کی نات ہے حب میں‬
‫‪" ...‬اسے ا یتے کیدھوں پہ یٹھا کے شارا شہر گھمانا تھا۔‬
‫م‬
‫ارے عظم !وہ نو دونوں مال گتے ہیں۔کجھ شاییگ رہ گتی تھی ۔وہی کرنے گتے ہیں۔اور نو"‬
‫نلکل تھیک نول رہا ہے۔وقت کاینہ ہی نہیں چال ۔میری ناینہ کی شادی ہے۔ "شایسنہ آنکھوں‬
‫سے آیسو ضاف کتے۔۔‬
‫آنا پہ نو دییا کا دسنور ہے۔بیتی نو پرانی ہونی ہےاسے وداع نو کرنا ہونا ہے۔"الریب نے ان"‬
‫کے کیدھے پہ ہاتھ رکھ دنا۔۔‬
‫تھیک نول رہی ہو تم الریب ۔و یسے میرے عالیان اور اقان کیسے ہیں؟"۔۔"‬
‫ا‬
‫الج ْمد هللْ دونوں نلکل تھیک ہیں۔دونوں ضرور آنے لیکن اقان کے بٹیرز تھے۔اس لتے دونوں "‬
‫شادی میں نہیں آشکیں گے۔ "الریب نے جواب دنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیا کہہ رہی ہو تم الریب‪.‬عالیان اور اقان نہیں آرہے۔مجھے لگا وہ ئعد میں آ بیں گے "۔وہ "‬
‫حیران ہوگییں۔ ۔‬
‫آنا مح نوری ہے ورپہ دونوں نو آنا چا ہتے تھے لیکن مح نوری ہےپہ اقان کے بٹیرز ہیں نو ہم اسے"‬
‫م‬
‫اکیلے کیسے جھوڑ شکتے تھے۔" عظم نے کہا۔نو سب نے اییات میں سر ہالنا۔"اجھا تم لوگ چاکر‬
‫آرام کرو تھر کھانے پہ ملتے ہیں"وہ لوگ اتھی اپرنورٹ سے نہیچے تھے اور ان کے گھر کے پڑے‬
‫سےہال میں بیٹھے تھے۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ْ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫ال الم م" !قاران اور ناینہ ا ھی ہی شاییگ سے آنے ھے۔ ا ھوں نے الم کیا "‬
‫۔حب شا متے بیٹھے ماموں اور مامی کو دنکھ کہ نہت جوش ہونے‬
‫ماموں مامی کیسی ہیں آپ ۔۔۔۔۔۔آپ کب آنے۔مجھے ییا د یتے میں آپ کو اپیرنورٹ سے نک"‬
‫‪"،،،،،،‬کرلی یا‬
‫وہ کیا ہے پہ بییا!اگر ییا د یتے نو تم دونوں کے جہرے پہ پہ جو جوسی کی جھلک ہے وہ کیسے"‬
‫م‬
‫دنکھتے کو ملتی " عظم ضاحب نےدونوں کو گلے سے لگانا۔اور ناینہ کے سرپہ ی یار کیا۔‬
‫میری گڑنا کیتی پڑی ہوگتی ہے اب شادی کا تھی وقت آگیا دنکھتے دنکھتے۔۔۔۔۔۔۔کیسی ہے "‬
‫میری بیتی"۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں نلکل تھیک ہوں ماموں آپ کیسے ہیں؟ "ناینہ نے کہا۔"میں نو نلکل قٹ"اتھوں نے"‬
‫مسکرانے ہونے جواب دنا۔۔۔۔۔۔ناینہ اب ایتی مامی سے مل رہی تھی۔ییجھے کھڑی چاہت‬
‫م‬
‫ناسنف سے دنکھ رہی تھی۔حب ملیا مالنا ہوا نو الریب اور عظم ضاحب چاہت کو اجیتی ئظروں‬
‫سے دنکھتے لگے "ارے ماموں !میں نو آپ کو اس سے ملوانا ہی تھول گتی۔پہ ہے میری بیسٹ‬
‫فرییڈ چاہت ۔ "ناینہ نے ئعارف کروانا۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ہ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ْ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫ال الم م ا ل ۔ا تی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یں چاہت و یسے آپ ناینہ کے وہی ماموں یں جو ڈاکیر "‬
‫ہیں اور جو امرنکہ میں رہتے ہیں۔نانی آپ کو کییا ناد کرنی رہتی تھی۔ہر وقت میرے ماموں میری‬
‫مامی ۔۔ میرے کزپز نام تھی کجھ لیتی تھی میں نو تھول گتی"۔چاہت جسب معمول نان سیاب‬
‫سروع ہوچکی تھی۔ اور قاران اور اس کی امی پڑی محبت تھری ئظروں سے اسے دنکھ رہے تھے‬
‫ُ‬
‫ا اع ال ْیک ُ َّس ا ُ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫م ضاحب اور الریب اس ییاجہ لڑکی کو پڑی حیرا گی سے د کھ رہے ھے۔۔۔۔"و م ال الم‬
‫"بییا۔۔۔لگیا ہے کافی نانونی ہو آپ ۔‬
‫"ہاں ائکل صیح کہہ رہے ہیں آپ میری امی تھی نہی کہتی ہیں کہ چاہت نہت نولتی ہو تم ۔"‬
‫وہ ایتی امی کے سیانل سے کہا نو سب مسکرانے لگے ۔‬
‫و یسے ائکل آپ نہت گوڈلوکیگ ہیں اور ایتی آپ نہت جوئصورت "چاہت مسلسل نک نک"‬
‫کررہی تھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫شکرپہ !بییا ئعرئف کے لتے اورآپ تھی نہت ک نوٹ ہو۔ "اتھوں نے اس کی ئعرئف کی "‬
‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫۔الریب اور م ضاحب کو نانونی اور سرارنی چاہت ہت یسید آنی ھی۔ اس لے وہ ھر سروع‬
‫ہونی ناینہ نے اسے نوکا "یس کردو چاہت نان سیاپ سروع ہوچانی ہو ۔ماموں مامی تھکے آ بیں‬
‫ہیں ۔ اتھیں آرام کرنے چانے د یتے ہیں ۔ہم تھی روم میں چلتے ہیں "وہ اسے نو لتے کا موقع‬
‫دنے ئعیر اس کا ہاتھ نکڑ کہ روم میں لے کر گتی۔‬
‫قاران تھی روم میں چالگیا۔"کافی اجھی تچی ہے۔ناینہ اور پہ شکول کے ناتم کی دوسییں ہیں آنی‬
‫چانی رہتی ہے۔ اب تھی دونوں شاتھ پڑھتی ہیں۔کافی رونق لگاکے رکھی ہونی ہے گھر‬
‫میں۔"شایسنہ مسکرانے لگیں ۔‬
‫اجھاچاؤ چا کے آرام کرو۔ تم لوگوں کا شامان کمرے میں سبٹ کروادنا ہے "نو دونوں روم میں"‬
‫چلے گتے۔دونوں کے دماغ میں کجھ نابیں چل رہی تھیں۔‬
‫‪-------------------------------------------------------------------‬‬
‫‪-‬‬
‫رات کو کھانے پہ رونق لگی ہونی تھی ۔وجہ تھی چاہت جو کہ مسلسل کونی نات کررہی تھی۔جس‬
‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫سے سب کے جہروں پہ مسکراہٹ آچانی۔الریب اور م ضاحب عالیان کی پریسانی کو ھول ہی‬
‫ت‬
‫گتے۔سب ا یتے کمروں میں چلے گتے سونے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬‫م‬
‫آپ کوچاہت کیسی لگی۔"الریب نے ہاتھوں پہ لوسن لگانے ہونے م ضاحب سے نوجھا "‬
‫ظ‬
‫۔۔۔۔‬
‫نہت اجھی تچی ہے تھوڑا تچییا ہے اس میں لیکن مجھے اس کی نابیں نہت ک نوٹ لگی نہت "‬
‫م‬
‫نےضرر سی ۔جوسیاں نا یتے والی۔رونے ایسان کو ہیسانے کا ہیر رکھتی ہے۔" عظم ضاحب‬
‫الریب کی طرف م نوجہ ہونے۔۔۔‬
‫ہاں آپ تھیک کہہ رہے ہیں ۔میں سوچ رہی تھی کہ ہم و یسے تھی عالیان کے لتے لڑکی ڈھونڈ "‬
‫ج‬
‫رہے ہیں نو ک نوں پہ چاہت "وہ نو لتے نو لتے رکیں ۔وہ ھجھک رہیں تھی۔۔۔۔۔‬
‫میں آپ کی نات سمجھ رہا ہوں ییگم ۔۔۔۔لیکن ہم ا یتے چلدی کسی ق نصلے پہ نہیں نہیچ شکتے"‬
‫ن‬
‫۔ہم اتھی عالیان کے لتے اور لڑکیاں تھی د کھیں گے۔کیا ینہ چاہت کا کہیں رسنہ وعیرہ ہوگیا‬
‫ن‬
‫ہو۔اور و یسے تھی کسی تھی ق نصلے پہ ہیحتے سے نہلے جھان بین نو کرنی پڑے گی۔ہم انک ہی دن‬
‫میں کسی کو کیسے جج کرشکتے ہیں۔ہم کیسے انک ہی دن میں کسی کی سحصت پرکھ شکتے ہیں۔حب‬
‫ہم کونی حیز لیتے ہیں نو چاتچ پرکھ لے لیتے ہیں اور نہاں نات نو عالیان کی نوری زندگی کی‬
‫ہ‬
‫"ہے۔ مج ھٹ سے ئعیر کسی چاتچ پرکھ کے اس کی شادی کرواشکتے ہیں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آپ نلکل تھیک نول رہے ہیں۔ل یکن جیسے میں سوچ رہی ہوں آپ و یسے نہیں سوچ رہے"‬
‫ہیں۔یس میں چلد سے چلد عالیان کی شادی کروانا چاہتی ہوں۔اس سے نہلے وہ ایتہانی قدم‬
‫اتھانے۔اور آپ سے کس نے کہہ دنا کہ میں ئعیر جھان بین کے اس کی شادی کروں گی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان میری اوالد ہے۔‬
‫‪And he always choose best for himself ....‬‬
‫نو میں ک نوں اس کے لتے بیسٹ نہیں چاہوں گی۔میں اس کے لتے اور لڑکیاں تھی دنکھوں گی۔‬
‫‪But my first priority is Caahat....‬‬
‫اگر اس کا رسنہ کہیں اور ہوا ہے نو میں کجھ نہیں کرشکتی لیکن اگر نہیں ہوا نو میں ضرور اس‬
‫رسنہ کے م نعلق سوجوں گی۔۔۔"الریب نے اتھیں شاری صورتجال سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔‬
‫آپ کو جو تھیک لگے وہ کیحتے لیکن وایس چانے سےنہلے ہمیں عالیان کا رسنہ کہیں طے کرنا"‬
‫ہوگا۔انک نار رسنہ طے ہوگیا نو ہم اسے کسی نہانے سے نہاں نلوالیں گے۔آپ سمجھ رہی ہیں‬
‫م‬
‫نا۔" عظم نے ان کے کیدھے پہ ہاتھ رکھا نو اتھوں نے اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نو چاہیا کیا ہے"ضامن نے عالیان سے نوجھا جو اتھی عالیان کے کیین میں بیٹھا اس"‬
‫کے شاتھ کونی کیس ڈیسکس کررہا تھا۔۔۔۔‬
‫کس نارے میں نات کررہا نو"عالیان اس کی طرف سوالنہ ئظروں سے دنکھتے لگا"‬
‫‪"،،،،‬نو چای یا ہے میں کس ظارے میں نات کررہا ہوں۔"‬
‫ضاف ضاف نول ضامب نہلیاں مت تجھوا۔۔سیدھے سیدھے ییا۔۔۔۔۔"عالیان ضامن کو"‬
‫پیزاری سے دنکھتے لگا۔۔۔۔‬
‫نار پیری شادی کے نارے میں نات کررہا ہوں۔نو ئکا میڈی سے ہی شادی کرے گا۔"عالیان"‬
‫نے اسے گھورا نو وہ ہڑپڑانا۔۔۔۔‬
‫مم میرا مظلب تھا کہ ائکل آ یتی ائکار ہو گتے ہیں پہ شادی کے لتے نو مجھے لگا نو اس میدے کی"‬
‫نوری سے شادی نہیں کرے گا"میڈی جونکہ نہت گوری تھی نو ضامن اسے اردو میں میدے کی‬
‫نوری نولیا تھا۔کالج ناتم سے وہ عالیان کے ییج ھے پڑی تھی۔ہروقت عالیان سے چیکی رہتی تھی‬
‫اس لتے عالیان ضامن اس سے نہت خڑنا تھا۔۔۔‬
‫اس نات پہ تھر عالیان نے اسے گھورا۔"انے تجھے کس نے نوال کہ میں ییجھے ہٹ چاؤں گا میں‬
‫موم ڈنڈ کو انک پہ انک دن میالوں گا"‪،،،،،،،‬عالیان نہت پرامید تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫جوش فہم یاں "ضامن پڑپڑانا نو عالیان نے شکی ئظروں سے اسے دنکھا۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کجھ کہا نو نے "۔۔"‬
‫نہیں نو تج ھے ک نوں ایسا لگا ہانے ہللا کہیں تجھے ضدمہ نو نہیں ہوگیا ائکل آ یتی نے شادی"‬
‫کے لتے ائکار کردنا۔ہاہللا میرا دوست اس میدے کی نوری کے چکر میں ناگل ہوگیا ہے"ضامن قل‬
‫آن انکییگ کررہا تھا۔عالیان مسکرانے لگا۔۔۔انک وہ ہی تھا جو ج ھٹ سے اس کا موڈ تھیک کرنا‬
‫چاییا تھا۔۔۔۔‬
‫او نالسیک کے شاہ رخ چان !انے پہ انکییگ یید کر نہت زہر لگ رہا ہے پہ کر میرے"‬
‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫تھانی۔۔۔"عالیان نے اس کی نانگ چی۔اس نے عالیان کا موڈ ھیک ہونا د کھ کر ادا کیا‬
‫۔اس کی سیحیدہ ط نع بت کی وجہ اس کاغصہ چلدی تھیڈا نہیں ہونا ۔اور شارا اس نےچارے پہ‬
‫ئکلیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫نار تمہارے ماموں اور مامی کیتے ا جھے ہیں نا۔کیتے ڈیسبٹ اور نوالیٹ سے"چاہت اور ناینہ ی یڈ پہ"‬
‫لیتی نابیں کررہی تھیں کہ اچانک چاہت نے اس کے ماموں کا ذکر ج ھیڑا۔۔۔۔‬
‫ہاں نار وہ نو ہے میرے ماموں مامی نہت ا جھے ہیں۔تمہیں ی یا ہے حب جھونی تھی نو امی ییانا"‬
‫کرنی تھیں کہ ماموں لوگ نہیں الہور میں رہا کرنے تھے۔میں روز ماموں کے شاتھ ان کے گھر‬
‫چلی چانا کرنی تھی۔اور وہاں عالیان تھانی کو اییا ییگ کیا کرنی تھی۔کٹھی ان نوپز نوڑ د یتی نو کٹھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ان کی نکس تھاڑ د یتی تھی۔وہ میری سرارنوں سے نہت خڑنے تھے۔وہ مامی سے سکایت کرنے‬
‫نو وہ اتھیں ہی ڈایٹ د یتی کہ ضرور علطی تمہاری ہی ہوگی۔‬
‫میری مامی تھی مجھ سے نہت ییار کرنی ہیں۔‬
‫تمہیں ییا ہے چاہت !حب تھی ان کے گھر چانی تھی جو میں کہتی تھی وہی بییا تھا کھانے میں۔۔‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫تھر ماموں کی لوس ا یس کے ا ک ہو ل یں ازآ ڈاکیر انا مبٹ ہو تی اور ا یں نو ایس چانا‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ن‬
‫پڑا۔وہ ییچ ییچ میں آنے رہتے تھے ناکسیان۔وہاں اتھوں نے نہت محبت کی اور آج ان کا سمار‬
‫وہاں کے نہیرین ڈاکیرز میں ہونا ہے۔اب نو وہاں ماموں کا وہاں نہت پڑا ہوسییل تھی‬
‫ہے۔ماموں کے ئقش قدم پہ چلتے ہونے عالیان تھانی تھی ڈاکیر یتے ہیں ۔ان قیکٹ وہ نو‬
‫"نہت پڑے سرجن ہیں۔۔‬
‫ناینہ نے شارا قصہ چاہت کو سیانا ۔چاہت پڑے عور سے شاری نابیں سن رہی تھی۔۔۔۔‬
‫و یسے تمہاری ماموں کی انک ہی اوالد ہے کیا۔مظلب مجھے لگا تم ہر وقت کسی عالیان تھانی کا"‬
‫ذکر کرنی ہو۔ان کی کونی اور اوالد نہیں ہے کیااور ایسی کیا نوپ حیز ہےتمہارا عالیان تھانی جو ہر‬
‫‪"،،‬وقت اس کا ورد کرنی رہتی ہو ؟؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫چاہت ناینہ کی نات نہت عور سے سن رہی تھی۔نو عالیان کا ذکر سیتے ہی شدند الہٹ کا‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫سکار ہونی ۔اسے شدند غصہ آنے لگا۔ک نونکہ ناینہ کو موقع ملتے ہی اس کے گن گانی تھی۔جس سے‬
‫چاہت خڑ چانی تھی۔اور جسب معمول اس کا عالیان نامہ سروع ہوحکا تھا۔۔۔۔‬
‫نار عالیان تھانی نہت ابییلیح بٹ ہیں اور ایتی ہی انکی پرسییلتی"‬
‫‪elegent‬‬
‫اور‬
‫‪graceful‬‬
‫ہے۔ ۔۔۔وہاں کی لڑکیاں مرنی ہیں ان پر اور اوپر سے میں ان کی الڈلی نہن۔تچین میں جی یا‬
‫خڑنے تھے اب اییا ہی الڈ اتھانے ہیں۔ان کی کونی شگی نہن نہیں ہے لیکن وہ مجھے شگی نہن‬
‫کی طرح ہی ی یار کرنے ہیں۔اور جہاں نک نات ان کی دوسری اوالد کی ہے نو ان کا انک اور بییا‬
‫ہے اقان وہ یییٹھ میں ہے"ناینہ اس کی گھورنوں کو ئظرانداز کرنی تھر سے اس کے قصیدے‬
‫کرنے لگی۔۔۔۔۔‬
‫و یسے تمہارے وہ سوکالڈ تھانی آنے نہیں تمہاری شادی ابییڈ کرنے۔آخر تم ان کی الڈلی نہن جو"‬
‫تھہری"چاہت نے ناینہ پہ طیز کیا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آچابیں گے تم اییا منہ یید رکھونہت پزی رہتے ہیں ۔ حب فری ہو نگے آچابیں گے۔چلو اب سو‬
‫چاؤ نہت شارے کام ہیں آخر شادی واال گھر ہے اور تم دلہن کی نہن ہو نو نہت شارے کام‬
‫ہو نگے نا"چاہت کے حظرناک ی نور دنکھ کہ ناینہ نے فورا نات ندلی۔اور آخری نات پہ ناینہ نے آنکھ‬
‫ماری دونوں ہیستے لگیں ۔تھر چلد ہی بی ید کے آعوش میں چلی گییں ۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت نہت چلد تم میری ہوگی۔یس کجھ اور وقت اس کے ئعد میں ماما کو لے کر تمہارے گھر"‬
‫آؤں گا"قاران ییڈ پہ لییا دل ہی دل میں چاہت سے مجاطب تھا اور آنے والے وقت کو سوچ‬
‫کے مسلسل مسکرارہا تھا۔وہ چاہیا نو سب کجھ نہلے چاہت کو ییا شکیا تھا۔لیکن وہ اشکی نہت‬
‫عزت کرنا تھا اور پہ سب کرکے اشکی ئظروں میں نہیں گرنا چاہیا تھا۔وہ اس سے نہت محبت کرنا‬
‫تھا اور ناینہ کی شادی کے ئعد اس کا ایتی ماما کے شاتھ چاہت کے گھر رسنہ لے چانے کا نالن‬
‫تھا۔پر وہ کہتے ہیں نا ہم قسمت سے لڑ نہیں شکتے اور چدا کی مرضی کے آگے کسی کی نہیں چل‬
‫شکتی اور چدا کو نو کجھ اور ہی م نظور تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫چاہت کی آنکھ کھلی نو دنکھا ناینہ اتھی تھی جواب خرگوش کے مزے لوٹ رہی ہے۔اس نے ناتم‬
‫م‬
‫دنکھا نو آتھ تج رہے تھے۔اس نے ناینہ کو نہیں جھگانا اور فرش ہوکے ییچے چلی گتی۔جہاں عظم‬
‫ضاحب بیٹھے آچیار پڑھ رہے تھے۔اور قاران کسی سے فون پہ نات کررہا تھا شاند ونڈنگ نلٹیر‬
‫تھا۔الریب اور شایسنہ کچن میں نا ستے کا ارتجمبٹ کررہی تھیں۔۔۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ْ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫چاہت نے سب کو شالم کیا"ال الم م ا ل!گڈ مارییگ"قاران جو صروف شا تھا چاہت کی‬
‫م‬
‫آواز پہ مڑ کے دنکھا نو چاہت سفید قم نض شلوار میں مل نوس کیدھے پہ ڈ ینہ تھالنے مسکرارہی‬
‫تھی۔اسے ا یتے دل میں اپرنی مجسوس ہونی۔‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫م‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم بییا۔۔۔۔۔نانی نہیں اتھی‪ "،،‬عظم ضاحب شالم کا جواب د یتے ناینہ کا نوجھتے"‬
‫لگے۔۔"نہیں ائکل وہ کل شاییگ سے تھک گتی تھی نو میں نے سوچا ااے تھوڑی دپر اور آرام‬
‫کرنے دوں۔۔چاہت نے جواب دنا۔۔۔۔‬

‫و یسے قاران تھانی آ یتی کہیں ئظر نہیں آرہی "قاران جو کسی اور ہی دییا میں نہیچ حکا تھا۔چاہت"‬
‫کی آواز پہ ہوش کی دییا میں لونا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہں ہاں!وہ ماما کچن میں ہیں"قاران نے ہڑپڑاہٹ پہ قانو نانے ہونے جواب دنا۔چاہت نے"‬
‫اییات میں سر ہالنا اور کچن کی طرف چل دی۔شایسنہ اور الریب کی مدد کرنے کی عرض سے۔قاران‬
‫نے شکر ادا کیا کہ سرمیدہ ہونے سے نال نال تچ گیا ورپہ وہ جس طرح چاہت کو دنکھ رہا‬
‫م‬
‫تھا۔ عظم ضاحب نا چاہت نویس کرلیتے نو سرمیدگی نکی تھی۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫َّس ُ علیک ْ‬
‫ب‬
‫ال الم م آ ٹیز!آپ نہاں یں اور یں نے آپ کو کہاں کہاں یں ڈھونڈا اور آپ نہاں"‬
‫ہیں"چاہت نے کچن میں آنے ہی جسب عادت سوشا جھوڑا نو دونوں ہیس دی ۔۔۔۔"ایسا کیا‬
‫کام تھا جو تم ہمیں ڈھونڈ رہی تھی۔۔"الریب نے نوجھا۔‬
‫وہ کیا ہے آ بٹیز!نانی سو رہی تھی اور میں ہورہی تھی نور نو سوچا آپ لوگوں کو کمیتی دے"‬
‫دوں۔آ یتی آپ نے مجھے بیتی کہا ہے اورآپ اکیلی کام کررہی ہیں۔مجھے کہا ہونامیں ہیلپ کرواد یتی‬
‫و یسے تھی امی نے مجھے اسی سرط پہ آنے کی اچازت دی تھی کہ میں آپ کی مدد کروں"چاہت‬
‫حفگی سے منہ ییا کے نولی۔۔۔۔۔‬

‫ارے بییا میں کرلوں گی و یسے تھی کیتے ہی لوگ ہیں۔اور میں تمہاری بیید نہیں خراب کرنا چاہتی"‬
‫تھی۔"شایسنہ نے جواب دنا۔۔۔"اب نو میں آتھ گتی ہوں نا !آپ ہییں میں ییاد یتی‬
‫ہوں"چاہت شایسنہ کو ہیا کے جود پرا تھے ییانے لگی۔پہ سب دنکھ کہ الریب کے دل میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کے لتے یسیدندگی اور تھی پڑھ گتی۔چاہت نق انہیں نہلی ئظر میں ہی یسید آگتی تھی۔وہ‬
‫یس اسے پ کرھیا چاہتی تھیں ۔آخرکو عالیان کی نوری زندگی کا سوال تھا۔وہ انہیں چیالوں میں ڈونی‬
‫شامی کیاب نل رہی تھیں ۔کہ ییل کی وجہ سے ان کا ذرا شا ہاتھ چل گیا۔چاہت پرا تھے ییارہی‬
‫ب‬
‫تھی اور شایسنہ تھی وہیں یٹھی کجھ کام کررہی تھی۔ان کی شسکی سن کہ ہڑپڑاہ کےان کی طرف‬
‫م نوجہ ہونی۔۔‬
‫آ یتی پہ کیسے ہوگیا۔!پہ نو کافی سرخ ہورہا ہے ۔انک مبٹ ‪"،،‬پہ کہہ کے چاہت فرپز نک گتی اور"‬
‫اور انک دم پرف الکے ان کےہاتھ پہ لگانے لگی ناکہ جھالے پہ یییں۔شایسنہ فرسٹ انڈ نوکس‬
‫م‬
‫لیتے چلی گتی۔قاران اور عظم ضاحب جو الؤتج میں بیٹھے شادی کے ارتجم ییس کے نارے میں‬
‫نات کررہے تھے۔شایسنہ کو فرسٹ انڈ نوکس لے چانے دنکھا نو پریسانی سے کچن میں گتے نو وہاں‬
‫ع‬‫ت م‬
‫دنکھا چاہت پڑے اجییاط سے ان کے ہاتھ میں آ یٹمبٹ لگا رہی ھی۔۔ م ضاحب پریسانی یں‬
‫م‬ ‫ظ‬
‫الریب نک نہیچے۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫پہ کیسے ہوگیا ییگم !دھیان کہاں تھا آپ کا۔د کھیں پہ کییا سرخ ہورہا ہے۔۔۔۔زنادہ چل رہا ہے"‬
‫کیا؟؟"عالیان ضاحب پریسانی میں اتھیں ڈایٹ رہے تھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے زنادہ کجھ نہیں ہوا۔وہ چاہت نے چلدی آیس لگادی تھی اس لتے زنادہ نہیں چل رہا"وہ"‬
‫چاہت کو ییار سے دنکھ رہی تھیں جو ان کے ہاتھ پہ دوانی لگا رہی تھی۔ا یتے سوہر کی طرف م نوجہ‬
‫ہوبیں ۔۔۔۔۔۔‬
‫آ یتی آپ حپ چاپ ناہر چاکے بیٹ ھے میں اورشایسنہ آ یتی سب دنکھ لیں گی۔اور و یسےتھی ناسنہ"‬
‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫ئقرییا ییار ہی ہے"چاہت کی نات پہ الریب نے م ضاحب کو اشارہ کیا یسے کہہ رہی ہوں‬
‫ج‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د ھی میری یسید۔ م ضاحب ھی م کراد ی تے۔۔۔۔‬
‫ہاں الریب چاہت نلکل تھیک نول رہی تم ناہر چل کر آرام کرو ۔ہم ناسنہ لگا دیں"‬
‫م‬
‫گے"شایسنہ کی نات پہ الریب نے مسکرا کے اییات میں سر ہالنا اور قاران اور عظم ضاحب‬
‫م‬
‫کے شاتھ ناہر چلی گییں ۔چاہت کی نے لوس محبت نے الریب اور عظم ضاحب کے دل میں‬
‫ایتی چگہ ی یالی تھی۔اتھیں عالیان کے لتے جیسی لڑکی کی نالش تھی وہ سب جوییاں اتھیں‬
‫چاہت میں ئظر آ بیں۔۔۔۔‬
‫دنکھا میں نے آپ سے کہا تھا کہ چاہت نہت اجھی لڑکی ہے۔مجھے نو تھیک سے چایتی تھی"‬
‫نہیں اور میری ا یسے قکر کررہی تھی جیسے مجھے عرصے سے وقف ہو۔مجھے چاہت نہت یسید آنی‬
‫عالی کے لتے۔مجھے عالی کے لتے ایسی ہی نےلوث لڑکی کی نالش تھی ۔"الریب ناہر آنے کے‬
‫ب‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫ئعد م ضاحب سے مجاطب ہو یں ۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آپ کہہ نو صیح رہی ہیں ی یگم پر ہم ایتی چلدی کسی بییچے پہ نہیں نہیچ شکتے۔ہم حب نک نہاں"‬
‫ہیں چاہت کے نارے میں اور تھی کجھ چان لیں گے اس کی قٹملی کے نارے میں تھی"۔۔۔‬
‫آپ قکر مت کیحتے میں چاہت کی قٹملی کے نارے میں ییا کروادوں گی۔مجھے امید ہے کہ چاہت"‬
‫ہماری امیدوں پہ نورا اپرے گی۔مجھے ئقین ہے"الریب نے چاہت کو ایتی نہو ی یانے کا ئکا ارادہ‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫ل‬ ‫ی‬
‫کرلیا تھا۔"ہللا کرے ایسا ہی ہو" م ضاحب نے ان کی نایید کی ۔ا تے یں ناسنہ ھی گ حکا‬
‫‪.‬تھا۔ناینہ تھی چاگ چکی تھی۔اقارن نو نہلے ہی کام اے کہیں ناہر گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫سب عوربیں الوتج میں یٹھی شادی کی شاییگ دنکھ رہی تھیں۔نو ناینہ الریب سے مجاطب ہونی۔۔‬
‫مامی عالیان تھانی اور اقان نہیں آنے آپ کے شاتھ۔کافی عرصہ ہوگیا دونوں کو د نکھے"‬
‫ہونے"۔۔۔"بییا جی وہ ضرور آنے لیکن اقان کے انگزمز آ گتے تھے نوعالیان کو رکیا پڑا۔ان دونوں‬
‫‪ ""،،،،،‬نے نہت کوشش کی مییج کرنے کی لیکن کجھ پہ ہوسکا۔وی ار سوری بییا‬
‫ارے آپ ک نوں سوری کررہی ہیں مامی ضرور کونی مح نوری رہی ہوگی یٹھی عالیان تھانی نہیں"‬
‫آشکے۔کونی نات نہیں حب ناکسیان آ بیں گے نا نو میں ان سے نلکل نات نہیں کروں گی آپ‬
‫دنکھ لییا"ناینہ اداسی سے نولی نو چاہت کو اس کی اداسی نلکل اجھی پہ لگی وہ فورا اتھ کر اس نک‬
‫گتی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے میری چان ا یسے دلہن اداس اجھی نہیں لگتی۔ تم ک نوں اداس ہونی ہو ۔پہ نو تمہارے"‬
‫اس کزن کی ییڈ لک ہے جو اس نےاییا اجھا انویٹ مس کردنا۔اب ا یسے اداس مت ہو ورپہ‬
‫تمہارے جہرے پہ جھرناں آچابیں گی نو کہیں اجمر تھانی تمہیں دنکھ جوف سے نے ہوش پہ‬
‫‪ "،،،،،،‬ہوچابیں۔کہ کیسی ی نوی ملی ہے انہیں‬
‫ناینہ کی اداسی دنکھ کے الریب کجھ نولتی چاہت سے اس کی اداسی پرداست نہیں ہونی وہ فورا نول‬
‫پڑی۔اس کی نابیں سن کے ناینہ کے جہر ے پہ مسکراہٹ آگتی نو سب نے شکر ادا کیا۔۔۔۔۔‬
‫تم پہ یس قصول ہی نوال کرو۔نہیں ہونی اداس میں یس"ناینہ نے مسکرا کر کہا۔۔۔۔۔"‬
‫الریب چاہت کی طرف م نوجہ ہوبیں ۔"بییا تم نے نہیں کجھ ییانا ایتی قٹملی کے نارے میں‬
‫‪"،،،،،‬‬
‫آ یتی میں نا ا یتے والدین کی اکلونی اوالد ہوں۔ان کی نہت الڈلی ہوں چاص کرکے ا یتے نانا کی"‬
‫۔اتھوں نے آج نک میری کونی نات رد نہیں کی ۔امی مجھے ہر وقت ڈابیتی رہتی ہیں لیکن ان کی‬
‫ڈایٹ میں تھی محبت ہونی ہے۔میں نہیں دوگلیاں جھوڑ کے رہتی ہوں"۔۔۔‬
‫چاہت نے ایتی قٹملی کا ئعارف کروانا سروع کیا۔۔۔۔۔‬
‫و یسے چاہت تم اور ناینہ ہم عمر ہو ۔ناینہ کی نوشادی ہے تم کب شادی کررہی ہو"الریب مے"‬
‫نانوں نانوں میں پہ چاییا چاہا کہ چاہت کا کہیں کونی رسنہ وعیرہ نو نہیں ہوا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے کہاں آ یتی میرا نو اتھی نک رسنہ تھی نہیں ہوا۔و یسے تھی مجھے اتھی پڑھیا ہے ۔پڑا"‬
‫آرکییکٹ بییا ہے"چاہت نے الریب کے شارے چدشات دور کتے نو اریب نے شکھ کا شایس‬
‫لیا۔۔۔۔‬
‫ارے جھوڑو ان نانوں کو ناینہ چاہت چاکر تمھارے مانوں کے کیڑے ر ک ھے ہیں دنکھ لو۔ دونوں"‬
‫ییار ہوچانا۔شام کو ناینہ تمہیں مانوں تھی بیٹھیا ہے۔شام میں شارے چاندان والے تھی آچابیں‬
‫گے"شایسنہ نے دونوں کو ہدایت دی دونوں ای یات میں سر ہالنا اور کمرے میں چلی گییں۔۔۔۔‬
‫آنا آپ کو چاہت کیسی لگتی ہے ہمارے عالیان کے لتے۔مجھے نو نہت یسید ہے آپ کو کیسی"‬
‫لگی؟؟"دونوں کے چانے کے ئعد شایسنہ سے الریب نے نوجھا۔۔۔‬
‫الریب تم نے نو میرے منہ کی نات جھین لی۔ مجھے تھی چاہت نہت یسید ہے۔تم نے حب"‬
‫مجھے عالیان کے لتے لڑکیاں دنکھتے کو کہا تھا پہ نو نہال چیال مج ھے چاہت کا ہی آنا۔و یسے تمہاری‬
‫نانوں سے مجھے نہلے ہی اندازہ ہوگیا تھا حب تم اس سے شادی کے نارے میں نوجھ رہی‬
‫تھی"شایسنہ کو تھی چاہت نہلے سے ہی عالیان کے لتے نہت یسید تھی۔ل یکن اتھیں پہ ینہ‬
‫م‬
‫نہیں تھا الریب اور عظم کو کیسی لڑکی چاہے عالیان کے لتے۔لیکن الریب کی نابیں سن کے‬
‫ان کے شارے چدشات دم نوڑنے لگے۔وہ نہت جوش ہوبیں پہ سن کے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اب نو الریب نے ئکا ارادہ کرلیا چاہت کی قٹملی سے نات کرنےکا ۔شایسنہ نے اتھیں ییادنا تھا کہ‬
‫اس کی قٹملی شادی میں آنے والی ہے۔۔۔۔‬
‫م‬
‫اس کے ئعد اتھوں نے عظم ضاحب سے نات کی اس نارے میں ۔نو اتھوں نے ئعیر کسی‬
‫اعیراز کے ہامی تھر لی اشکے والدین سے ملتے کی۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ہیلو ڈنڈ کیسے ہیں آپ اور موم کیسی ہیں"عالیان کو ا یتے ڈنڈ کا فون آنا تھاجو اتھی ہوسییل نہیجا"‬
‫تھا۔آحکل اس کی ہوسییل کی روبین نہت ئف تھی۔تھر ہوسییل سے گھر چاکر ا یتے تھانی اقان‬
‫جو کہ نہت سنظان تھا اسے پڑھانا ہونا تھا۔وہ نہت ہی الپرواہ تھا سیڈی کے معا ملےمیں ہر‬
‫وقت کھیل کود۔ چاص کرکے قٹ نال میں اس کی چان یستی تھی ۔۔ہروقت فییال کھیلیا رہیا‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫وہ عالیان سے نہت ڈرنا تھا۔ہوسییل سے آنے کے ئعد وہ اسے جود پڑھانا تھا۔"میں اور تمہاری‬
‫ماں نلکل تھیک ہیں۔اور تم سیاؤ ہوسییل کیسا چا رہا ہےاور اقان کی سیڈپز جس کی وجہ سے تم‬
‫‪"،،،،‬شادی تھی ابییڈ پہ کرشکے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ڈنڈ ہوسییل کی روبین نہت ئف ہے۔آحکل نو اقان نہت کام جور ہوگیا ہے نلکل سیڈپز پہ اس"‬
‫کا فوکس نہیں ہے اسکا یس ہر وقت فییال ۔میں جود اسے ایتی اوپزرویشن میں ی یاری کروارہا‬
‫ہوں"نہلی والی نات پہ ان کا فہقہہ گوتجا۔۔۔۔۔‬

‫‪"،،،،،،‬و یسے ڈنڈ نانی میرے پہ آنے کا سن کے ناراض نو نہیں ہونی نا۔کیا ری انکشن تھا اس کا"‬
‫ہاں وہ اسی لتے نو فون کیا تھا۔وہ تم سے نہت ناراض ہے اسے فون کرکے انکسکنوز"‬
‫"کرلی یا۔اوکے میں تم سے ئعد میں نات کرنا ہوں۔چدا چاقظ۔۔۔‬
‫اوکے ڈنڈ چدا چاقظ"پہ کہہ کے اس نے فون یید کردنا اور واڈ کی طرف چل دنا۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫شام کو شارے مہمان آ چکے تھے۔شارے گھر کو گییدے کے تھولوں سے سجانا گیا تھا۔شارا گھر‬
‫روسی نوں سے چگمگا رہا تھا۔چاہت نہلے ییار ہوچکی تھی۔اسے قاران کے شاتھ مل کر شارے‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫م‬‫ق‬ ‫ی‬ ‫م‬‫س‬ ‫ٹ‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ییجم ی ن‬
‫ک‬
‫ار یس د تی یں۔وہ م کے جساب سے اورتچ لر کی ل سے ض لوار ہن ر ھی‬ ‫ھ‬
‫تھیاور شاتھ گونے واال سفید دو ینہ لے رکھا تھا۔شاتھ ہی الیٹ میک اپ اور تھولوں جھمکوں‬
‫نے اسے اور تھی چاذب ئظر ییادنا تھا۔وہ ا یتے تمام کام بییاکےچکی تھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ئ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م ن‬
‫ی‬
‫وہ جیسے ہی ناینہ کے کمرے یں چی نو اس کا فون تحیا سروع ہوگیا۔اس نے روم یں ظر‬
‫دوڑانی نودنکھا ناینہ کہیں نہیں تھی۔واسروم سے نانی گرنے کی آواز آرہی تھی۔شاند وہ نہارہی‬
‫تھی۔۔۔۔‬
‫چاہت نے فون دنکھا نو شکرین پہ عالیان تھانی کالیگ لکھا تھا۔جیسے دنکھ کے چاہت کا نارہ ہانی‬
‫ہوگیا تھا۔اس نے فون آتھانا۔۔۔‬
‫ہیلو"!عالیان نے ہیلو نوال نو چاہت نے تھی ہیلو نوال کسی ناآسیا آواز کو سن کے عالیان نے"‬
‫کہا"نلیز میری ناینہ سے نات کروادتحتے"۔۔۔۔‬
‫ک نوں ک نوں نات کرواؤ میں آپ کی نات نانی سے۔نہلے ہی آپ کی وجہ سے اس کا نہت موڈ"‬
‫خراب ہوحکا ہے۔اب تھر سے میں اشکی نات آپ سے کروادوں ناکہ تھر سے اس کا موڈ خراب‬
‫ہوچانے‪.‬کییا مایتی ہے وہ آپ کو ۔عالیان تھانی پہ عالیان تھانی وہ ۔ہر وقت آپ کے گن گھانی‬
‫رہتی ہے۔لیکن نہاں نو اس کے عالیان تھانی کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے۔آنکو ییا ہے آپ‬
‫کے شادی میں سرنک پہ ہونے کی وجہ سے کیتی ئکل نف ہونی ہے اسے۔پڑے آنے نات کروا‬
‫دتحتےہہہہم"!چاہت مسلسل پرس رہی تھی۔اور دوسری طرف عالیان نورے شکتے میں چال گیا تھا‬
‫آخر پہ آقت ہے کون تھی ۔جو اسے اییا کجھ سیارہی تھی۔اور آخر اسے اییا سب کیسے ییا تھا ۔اس‬
‫سے آج نک کسی نے ا یسے نات نہیں کی تھی۔اس کا غصہ شانویں آسمان پہ نہیچ حکا تھا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪"Ooo excuse me miss.Who the hell you are and how‬‬
‫‪dare you talk to me like such manner??".‬‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہونی مجھ سے اس طرح نات کرنے کی اور جہاں نک نات شادی میں سرنک پہ‬
‫ہونے کی نات ہے وہ میرا پرسیل مٹیر ہے۔ناینہ میری نہن ہے اور میں اسے میالوں گا از اٹ‬
‫کلٹیر "‪،،،،‬عالیان غصے سے نوال۔۔۔۔۔‬
‫او ہیلو کا تھے انگرپز!مجھ پہ زنادہ انگرپزی جھاڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔اور جہاں نک نات ہے"‬
‫‪who I am‬‬
‫۔نو میں آپ کی سوکالڈ نہن کی بیسٹ فرییڈ ہوں اور مجھ سے اس کی اداسی نلکل پرداست نہیں‬
‫ہونی۔اور وہ اداس ہونی جس کی وجہ تم ہو۔آنی سمجھ۔پڑا آنا نہن کا تھانی"چاہت اس سے لڑ رہی‬
‫تھی۔ناینہ نہا کے ناہر آنی نو دنکھا چاہت کسی سے لڑ رہی ہے اس نے اشاروں سے نوجھا کہ‬
‫کون ہے نو چاہت نولی۔۔۔۔‬
‫تمہارا کاتھا انگرپز تھانی۔"چاہت کی نات سمجھ کہ ناینہ نے اییا سر ی بٹ ل یا اور جھبٹ کے اس"‬
‫سے فون لیا۔۔اورکان سے لگا لیا۔۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫م‬ ‫ْ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫ال الم م ۔۔۔۔عالیان تھانی یں ناینہ نات کررہی ہوں"عالیان کجھ نو لتے ہی واال تھا کہ فون"‬
‫میں ناینہ کی آواز گوتجھی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫می ُری چاہت‬
‫ُ‬ ‫ا‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫اا‬
‫اوعلیکم ال َّسالم نانی پہ کون ندتمیز تھی۔تمہارا نوجھا نو لڑنے لگی۔اس لڑکی کو کونی م یییل ایسو ہے"‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫کیا"عالیان سخت الہٹ کا سکار تھا۔۔۔۔۔‬

‫سو سوری تھانی وہ میری دوست چاہت تھی۔آپ کے پہ آنے کی وجہ سے میں تھوڑی اداس"‬
‫تھی۔نو وہ کیا ہے نا تھانی وہ تھوڑی اتموسیل ہے اس لتے کجھ زنادہ ہی نول گتی"۔ناینہ نے‬
‫ب‬
‫چاہت کو دنکھتے ہونے دایت بیس کر کہا جو اتھی پڑے مزے سے ییڈ پہ ا یسے یٹھی تھی جیسے‬
‫کجھ ہوا ہی پہ ہو۔۔۔۔۔۔‬
‫آپ جھوڑیں پہ تھانی آپ ییا یتے آپ شادی میں ک نوں نہیں آنے۔میں نہت ناراض ہوں آپ"‬
‫سے"ناینہ حفگی سے نولی۔۔۔۔‬
‫سوسوری گڑنا۔میں آنا نو چاہیا تھا لیکن وہ یس کیا ہے پہ ہوسییل اور اقان کے بٹیرز تھے اس"‬
‫لتے نہیں آسکا۔۔۔۔۔۔سوری ویس انگین ‪"،‬عالیان اسے میانے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کونی نات نہیں تھانی ۔میں آپ کو معاف کیا"ناینہ نولی۔تھر کافی دپر نک دونوں نابیں کررہے"‬
‫تھے۔چاہت وہاں سے نہلے ہی کھسک چکی تھی ک نونکہ جو خرکت وہ آج کرچکی تھی ناینہ نہت غصہ‬
‫کرنے والی تھی۔۔۔۔۔۔۔ناینہ تھر ییار ہوکے ییچے گتی۔چاہت ہر کام میں بیش بیش تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت تجھے نو میں جھوڑوں گی نہیں "ناینہ دایت بیس کے اس سے دل ہی دل میں مجاطب"‬
‫ہونی۔۔۔۔۔‬

‫آہ !نار کیا کررہی ہو۔ک نوں ماررہی ہو؟؟میں نےجو تھی کجھ کیا تمہارے لتے کیا نار"۔چاہت"‬
‫دہاییاں د یتے ہونے ییڈ کے اردگرد گھوم رہی تھی۔ناینہ اس کے ییج ھے تھاگ رہی تھی۔اور‬
‫مسلسل اس پہ کسیز تھییک رہی تھی۔اور چاہت اس سے تحتے کی کوشش کررہی تھی۔عالیان‬
‫سے ندتمیزی کے ئعد چاہت ا یسے عایب ہونی جیسے گدھے کے سر سے سییگ۔حب ناینہ ی یچے‬
‫س‬
‫گتی نو چاہت اس کی امی سے گییں لڑارہی تھی۔اس ئعد قیگشن سروع ہوا جو گھر کی طح پہ ہی‬
‫تھا۔یس فریتی رستے دار ہی شامل تھے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫قیگشن کے دوران ناینہ اسے کجھ کہہ نہیں شکتی تھی۔ل یکن و قفے و قفے سے گھورنوں سے نواز رہی‬
‫تھی۔چاہت ڈھ بٹ یتی دای نوں کی تمایش کررہی تھی۔حب سب قیگشن سے قارغ ہونے نو ناینہ‬
‫نے آنے ہی چاہت پہ کسیز سے جملہ کردنا۔جو اتھی اتھی واسروم سے جییج کرکے ئکلی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تجھے ییا ہے نو نے آج زندگی کا سب سے پڑا تھیڈ مارا ہے تجھے کیا ضرورت تھی۔عالیان"‬
‫تھانی سے اس طرح جھگڑنے کی۔تجھے ییا ہے کیتے سرمیدہ ہونی میں تھانی کے شا متے۔کیاسوچتے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہوں گے وہ کہ کیسی دوست ہے ناینہ کی انک دم ندتمیز۔صیح کہتی ہیں پیری امی کہ یس ہر وقت‬
‫ی یگے کرنی رہتی ہو۔"ناینہ مسلسل چاہت پہ کسیز تھییک رہی تھی۔اور اسے نکڑنے کی کوشش‬
‫کررہی تھی۔جو اب ییڈ پہ خڑھی ہونی تھی۔۔۔۔۔‬
‫نار میں غصے میں آگتی تھی۔مجھ سے پیری اداسی پرداست نہیں ہورہی تھی۔اس لتے غصے میں"‬
‫وہ سب منہ سے ئکل گیا۔نار رییلی سوری۔۔۔۔میری سچ میں تمہیں نا تمہارے تھانی کو ہرٹ‬
‫کرنے کی کونی ایییشن نہیں تھی۔نلیز نار معاف کردے "چاہت ناینہ سے معافی ما نگتے لگی۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ رک گتی اور ناس ہی صوقے پہ بیٹھ گتی۔وہ کجھ سریس ہوگتی نو چاہت اس کے ناس آکے‬
‫بیٹھ گتی۔"نو ناراض ہے نار معافی مانگ نو رہی ہوں نا"چاہت تھی سریس ہوگتی۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ نے چاہت کو گلے لگانا۔ "چاہت تم کیتی اجھی ہو۔میری اداسی دنکھ کے عالیان تھانی سے‬
‫‪"،،،،،‬لڑ گتی۔آنی لو نو نار ۔میں کیتی لکی ہوں جو مجھے تم جیسی دوست ملی‬
‫اجھا اب زنادہ سییتی پہ ہو۔و یسے تمہارے عالیان تھانی کو نہت نابیں سیانی ہیں میں نے۔"‬
‫غفل تھی تھکانے لگ گتی ہوگی ۔۔"چاہت نے ناینہ کی اداسی دور کرنے کوشش کی۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ مسکرادی۔۔۔"اجھا چل نو جییج کرلے میں چانے ییاکے لے آنی ہوں"پہ کہہ کے وہ کچن کی‬
‫طرف چل دی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت تم کٹھی کٹھی ایسا کجھ کرچانی ہو۔جس کی کونی امید تھی نہیں کرشکیا"چاہت کے چانے"‬
‫کے ئعد ناینہ جود سے نولی اور ناتھروم میں گھس گتی۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫دنکھتے ہی دنکھتے شارے دن گزر گتےاور شادی کا دن آن نہیجا۔ناینہ اور چاہت نالر گییں تھیں‬
‫۔ناینہ کا میرون کلر کا لہ نگا تھا۔جس پہ نگوں سے کام ہوا تھااورسر پہ ڈل گولڈن کلر کا ڈو ینہ‬
‫تھا۔اس کے شاتھ ہ نوی چ نولری اور ئفاست سے کتے میک اپ سے وہ نہت جوئصورت لگ رہی‬
‫تھی۔چاہت نے گولڈن اور نلیک کلر کے کٹیراسٹ میں ناؤں نک جھولتی فراک نہن رکھی‬
‫تھی۔کرلی نالوں کا ین نانے ۔الیٹ سے میک اپ میں وہ کافی اجھی لگ رہی تھی۔قاران حب‬
‫دونوں کو لیتے نالر نہیجانو چاہت کو دنکھا نو دنکھیا رہ گیا۔۔۔۔وہ نہت ییاری لگ رہی تھی۔قاران کو‬
‫ایتی نے اجییاری پہ جی تھر کے غصہ آنا‪.‬وہ اتھیں لےکر ہال نہیجا۔اس کی ئظر نار نار تھیک کے‬
‫چاہت کی طرف چلی چانی۔ل یکن وہ جود پہ قانو نالییا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آج نو کونی نہت ییارا لگ رہا ہے۔کہیں اجمر تھانی نے ہوش ہی پہ ہوچابیں ۔نار سچ میں تم"‬
‫ایتی جوئصورت لگ رہی ہو۔اجمر تھانی کے ہوش ہی اڑچابیں گے۔"چاہت ناینہ کو لگانار ج ھیڑ رہی‬
‫تھی۔اور ناینہ سرم سے دوہری ہورہی تھی۔‬
‫ا یتے میں نارات آنے کا سور مجا۔نارات کا نہت اجھا اسنفیال کیا گیا۔ئکاح کے ئعدقاران اور‬
‫چاہت نے اجمر سے بیسے ی نورے۔۔۔۔۔‬
‫وہ اتھی اتھی سییج سے اپری تھی کہ اسے شا متے سے ا یتے امی نانا آنے ہونے ئظر آنے۔وہ فورا‬
‫ان کے ناس گتی۔انک ہفتے ئعد وہ ا یتے امی نانا سے مل رہی تھی۔چاہت نے اتھیں نہت مس‬
‫کیا۔ان سے ملتے لگی‬
‫اس کی آنکھوں میں آیسو آ گتے۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،‬امی نانا میں نے آپ کو کییا مس کیا۔مجھے لگا آپ لوگ آ بیں گے ہی نہیں"‬
‫ہم نے تھی تمھیں نہت مس کیا میرا بییا۔تمہارے ئعیر نو گھر کا یتے کو دوڑنا ہے"ادریس ضاحب"‬
‫الڈ سے نولے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ایتی امی سے نہیں ملوگی"عافنہ نانہیں تھیال چاہت کو نالنے لگی۔۔۔چاہت فورا ان سے لبٹ "‬
‫گتی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اجھا امی نانا آ بیں نا میں آپ کو نانی کی قٹملی سے ملوانی ہوں۔"چاہت آنکھوں کی تمی ضاف"‬
‫ع‬‫م‬
‫کرنے ہونے اتھیں اس طرف لے کے چلی گتی۔جہاں شایسنہ‪،‬قاران اور م ھڑے نات‬
‫ک‬ ‫ظ‬
‫کررہے تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫آ یتی"!چاہت نےشایسنہ کو آواز دی نو سب ان کی طرف م نوجہ ہونے۔۔۔۔"‬
‫‪"،،،،،،‬آ یتی!مجھے آنکو ایتی امی نانا سے ملوانا ہے"‬
‫امی نانا پہ نانی کی امی ہیں ۔پہ اس کے ماموں اور پہ قاران تھانی اتھیں نو آپ چا یتے ہی"‬
‫ہیں"چاہت ان کا ئعارف کروانے لگی۔۔۔۔‬
‫م‬
‫چاہت نے کہا نو اتھوں سے شالم کیا۔شایسنہ نے جواب دنا۔دوسری طرف عظم ضاحب ادریس‬
‫ضاحب کو نہجا یتے کی کوشش کررہے تھے جو ان کے کالس قیلو سے مسانہت رکھتے تھے۔جو‬
‫مٹیرک نک ا نکےشاتھ پڑے تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫آپ کا نام ادریس ہے کیا" م ضاحب نوجھ ھے۔۔"‬
‫ہاں لیکن آپ کو کیسے ییا"ادریس ضاحب نے جواب دنا۔۔۔۔"‬
‫م‬ ‫م‬
‫نار ادریس میں عظم ۔تم تھول گتے مجھے۔ہم نے مٹیرک شاتھ کیا تھا‪،‬کجھ ناد آنا۔" عظم"‬
‫ضاحب ا یتے شالوں ئعد پرانے دوست کو دنکھ کے پرجوش ہو گتے۔ادریس ضاحب کو ناد آنا نو‬
‫نولے۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ا یتے شال ئعد نو میں تمہیں نہجان ہی نہیں نانا۔اب نو تم نڈھے ہو گتے ہو"۔پہ کہہ کے دونوں"‬
‫گلے ملے۔دونوں ا یتے پرانے دوست کو دنکھ کے نہت جوش تھے۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫دراضل عظم ضاحب اور ادریس ضاحب نےشکولیگ شاتھ کی تھی۔دونوق مٹیرک نک شاتھ‬
‫م‬
‫پڑھے تھے۔تھر کالج میں الگ ہو گتے ۔ عظم ضاحب نے میڈئکل میں داچلہ لیا چیکہ ادریس‬
‫ضاحب نے آرٹ کالج میں ۔نو دونوں کی قیلڈز الگ ہوگتی۔نو دونوں الگ ہو گتے۔آج ا یتے شال‬
‫ئعد ملے نو انک دوسرے کو نہجان ہی پہ نانے۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫وہاں موجود سب لوگ حیران تھے۔ عظم ان کی حیرانگی دور کرنے ہونے نولے۔۔‬
‫ہم دونوں شکول ناتم کے دوست ہیں کافی عرصہ ہوا رائطہ نہیں تھا ہمارا۔۔۔۔ادریس گاؤں"‬
‫سے شہر پڑھتے آنا تھا۔مٹیرک ہم نے شاتھ کی ہے۔لیکن اپیر میں قیلڈز اور کالج جییج ہو گتے اور‬
‫رائطہ م نفطع ہوگیا"وہ پہ سب ییارہے تھے۔الریب تھی وہاں آگتی۔۔۔۔‬
‫دونوں نے ایتی وائقز کا ئعارف کروانا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ق‬ ‫ن‬
‫د کھیں نا ائکل دییا واقعی گول ہے آپ نانا سے ا یتے شالوں ئعد ملے وہ تھی لمی سیانل میں"‬
‫چاہت نہت جوش تھی۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫و یسے ادریس تمہاری بیتی کو دنکھ کے مجھے لگیا تھا کہ پہ کونی پہ کونی رسنہ ضرور ہے میرا اس"‬
‫ک‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫ت م‬
‫سے۔مجھے اییای بت سی مجسوس ہونی ھی" م چاہت کے سر پہ ہاتھ ر ھتے ہونے نولے نو‬
‫سب مسکرادنے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫م‬
‫چاہت اس وقت اجمر اور ناینہ کی کھییجانی کررہی تھی۔سب لوگوں نے ادریس اور عظم کو اکیال‬
‫جھوڑ دنا دنا۔دونوں اس وقت بیٹ ھے پرانے دور کی نابیں کررہے تھے۔۔۔۔‬
‫م‬
‫و یسے عظم نو نے ییا نا نہیں کہ پیرے کیتے تچے ہیں۔تھاتھی سے نو ملوادنا۔لیکن ا یتے تچوں"‬
‫سے نہیں "ادریس ضاحب نولے۔۔۔۔‬
‫نار میرے دو بیتے ہیں۔وہ نہیں آنے وہاں نہت کام تھا ہوسییل میں ۔میرا پڑا بییا عالیان"‬
‫سرجن ہے نا اور جھونے بیتے کے انگزمز تھے۔اس لتے وہ نہیں آنے۔"۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫دونوں بیٹ ھے نابیں کررہے تھے۔اس کے ئعد کھانا لگ گیا۔کھانا کھانا گیا۔رحصتی کا وقت آن‬
‫نہیجا۔ناینہ کو دعاؤں نلے رحصت کیا گیا۔۔۔۔۔چاہت ا یتے والدین کے شاتھ گھر کے لتے ئکل‬
‫گتی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 54‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ٹ‬ ‫ل‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫ئ‬
‫ادریس ضاحب نے م ضاحب کو و مے کے عد ھر آنے کی دعوت دی جو ا ھوں نے جوشدلی‬
‫ع‬‫م‬
‫سے ق نول کرلی۔و یسے تھی اتھیں رستے کی نات کرنے چانا تھا۔الریب کی طرح اب م ضاحب‬
‫ظ‬
‫چا ہتے تھے کہ چاہت جوکہ ائفاق سے ان کے دوست کی بیتی ہے عالیان کی دلہن یتے۔نہلے تھی‬
‫اتھیں چاہت یسید تھی۔لیکن حب نو اتھیں ییا چال کہ چاہت ان کے چگری دوست کی بیتی‬
‫ہے۔وہ اتھیں اور عزپز ہوگتی۔۔۔۔۔‬

‫انک نو اس لڑکی کا کجھ نہیں ہو شکیا ۔۔۔چاہت اتھ چاؤ ۔نوی نورستی نہیں چانا کیا۔انک ہفتے"‬
‫سے جھتی پہ ہو اور دنکھو مخیرمہ کی بییدیں ہی نہیں نوری ہو رہی ۔چاہت میں آخری نار نول رہی‬
‫ہوں اتھ چا۔ورپہ میں نا تمہارےاوپر چگ الٹ د ی یا ہے نانی کا ۔ینہ نہیں شادی کے ئعد کیا ہوگا‬
‫اس کا "عافنہ نہت دپر سے چاہت کو اتھانے کی کوشش کررہی تھیں ۔لیکن وہ اتھتے کا نام ہی‬
‫نہیں لے رہی۔‬
‫ناینہ کی رحصتی کے ئعد وہ وایس رات کو ا یتے امی نانا کے شاتھ گھر آگتی تھی۔اور تھکاوٹ کی‬
‫وجہ سے وہ گہری بیید میں تھی۔کہ عافنہ اسے مسلسل حگانے کی کوشش کررہی اور چاہت نے‬
‫منہ نک کمقرپر لے رکھا نو عافنہ کی نانوں سے چیجال کے کمقرپر کے اندر سے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫امی میں کل ہی نو وایس آنی ہوں۔اورآپ مجھے ڈا بیتے لگی ہیں۔مجھے نو کٹھی کٹھی لگیا ہے میں نا"‬
‫کونی نہت پڑی محرم ہوں اور آپ کونی چیلر ۔ ہر وقت چیلر کی طرح نورخر کرنی رہتی ہیں "چاہت‬
‫نے ا یتے شکوہ سروع کردنے ۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫زنادہ قصول نابیں مت کرو۔تم اتھ رہی ہے کہ میں الؤں نانی "عافنہ نے اسے دھمکی دی جو"‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ٓ‬
‫ون‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫کارامد نایت ہونی اور چاہت اتھ کہ ٹھ تی ن کہ ا کی امی سے کجھ ھی امید کی چا تی ھی۔‬
‫"اجھا نا آتھ رہی ہوں آپ نو نکی چیلر ہیں کہ دم چاپر"‬
‫پہ کہہ کہ چاہت فہقہہ لگانی ییڈ سے کودی۔ ک نونکہ عافنہ ایتی چیل انار چکی تھیں ۔اس سے نہلے‬
‫ان کی چیل اس کی کمر کو شالمی د یتی اسے نے جود کو ناتھ روم میں یید کرلیا ۔اور اس کی نانوں پہ‬
‫مسکرانی کچن میں چلی گییں ۔اک چاہت ہی نو تھی ان کے گھر کی رونق ۔ان ہی ییا تھا کہ کیسے‬
‫ان دونوں م یاں ی نوی نے پہ انک ہفنہ چاہت کے ئعیر گزارہ ہے ۔ گھر جیسے کا یتے کو دوڑنا‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت ییار ہو کہ اتھی ناہر آنی تھی نو نا ستے کی بییل پہ ادریس ضاحب ی نوز بٹیر لے کے بیٹ ھے‬
‫تھے ۔چاہت نے ا یتے نانا کو شالم کیا۔جس کا اتھوں نے مسکرانے ہونے جواب دنا ۔اس نے‬
‫‪ ،،،،،،‬ایتی امی کو آواز لگانی نا ستے کے لتے‬
‫"امیییتی!ناسنہ دیں نا چلدی ورپہ میں نے نا تھوک سے فوت ہی ہو چانا ہے ۔۔چلدی کریں نا"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫صیر کر لو انک مبٹ الرہی ہوں ۔۔۔ ہر وقت یس ہوا کے گھوڑے پہ سوار رہتی ہو "۔عافنہ"‬
‫کچن سے ئکلتے ہونے نولیں‬
‫چاہت نے ناسنہ سروع کیا۔ "امی آج میں نونی سے چلدی وایس آؤں گی تھر ہمیں نانی کے‬
‫و لٹمے میں تھی چاناہے ۔آپ کو نو ینہ ہے اگر پہ گتی نو ناینہ نے مجھے ئعد میں طعتے مار مار کے مار‬
‫ہی د ی یا ہے"چاہت ہیستے ہونے عافنہ کو مجاطب ہونی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫اور نانا اور آپ نے نو ہر چال میں چلیا ہے۔آپ کو ییا م ا ل آپ کا و یٹ کررہے ہوں "‬
‫"گے ۔‬
‫م‬
‫ہاں میرابییا تم صیح کہہ رہی ہو۔ہم ضرور چلیں اور عظم اس دن ییا رہاتھا۔کہ اسے مجھ سے کونی"‬
‫ضروری نات کرنی ہے "ادریس ضاحب چاہت سے نولے جو کہ یس نونی کے لتے ئکل رہی تھی‬
‫۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاں نانا!آپ لوگ یس رنڈی رہیا اوکے تھر چلیں گے اوکے ۔۔۔۔۔چداچاقظ۔!پہ کہہ کے"‬
‫چاہت گھر سے ئکل گتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ادریس تھی کجھ ہی دپر میں آقس کے لتے ئکل‬
‫گتے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کہاں تھے تم"!عالیان نے اپرو اتھا کے اقان سے نوجھا جو کہ اتھی اتھی گھر میں ہاتھوں میں"‬
‫فییال لتے داچل ہوا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫تھابیتی!آج آپ ا یتے چلدی آ گتے ہوسییل سے"اقان نے اچانک عالیان کو دنکھا نو ہڑپڑاہٹ کو"‬
‫قانو کرنے کی کوشش کرنے لگا۔‬
‫نات مت ندلو ۔کہاں سے آرہے ہو ۔تمہارے انگزمز ہیں۔ اور تم ناہر میر گسی یاں کررہے ہو"‬
‫۔مجھے لگا اقان ضاحب نو گھربیٹھ کہ پڑھانی کررہےہوں گے۔چلو انگزمز کی وجہ سے ہی شہی۔لیکن‬
‫فییال کی چان نو جھوڑی ۔ل یکن نہاں کیامیری عیر موجودگی کاقاندہ اتھا کہ تم ایتی مح نوپہ مظلب‬
‫فییال کو لے کے ئکل گتے"عالیان اقان کو مسلسل گھورنے ہونے عرارہا تھا ۔اقان کا نو جیسے‬
‫شایس ہی چلق میں انک گیا تھا۔‬
‫تھانی میں نو پڑھ ہی رہا تھا لیکن میں پڑھتے پڑھتے تھک گیا نو سوچا تھوڑا فریش ہوچاؤں"اقان"‬
‫اییا چلق پر کرنے ہونے نوال‬
‫زنادہ نہانےییانے کی ضرورت نہیں ہے ۔مجھے نو کٹھی ییا پہ چلیا اگر آج میں چلدی گھر پہ آنا"‬
‫۔وہ نو آج بیسییس کم تھے اسی لتے چلدی فری ہوگیا۔اب چاؤ چاکر سیڈی کرو اور اسے مجھے‬
‫دو"عالیان نےاقان کے ہاتھوں سے فییال لےلی ۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھانی!لیکن"وہ کجھ نو لتے ہی واال تھا کہ عالیان نے نوکا۔۔۔۔۔۔۔۔۔"لیکن ونکن کجھ نہیں اور"‬
‫تمہاری پہ مح نوپہ )فییال (تمہارے انگزمز نک میرے ناس رہے گی ۔۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫چاؤ روم میں اور مجھے تم ِادھر ادھر گھومتے ئظر پہ آؤ "عالیان نے اسے ائگلی اتھا کے وارن‬
‫کیا۔۔۔۔۔اور اقان سر ہالنا سیڑھیاں خڑھتے لگااور شاتھ عالیان کو کوستے لگا۔۔۔۔"چدا کرے آپ‬
‫کو ایسی ی نوی ملے۔جو آپ کو دن میں نارے دنکھا دے۔جو آپ کو سیدھا کردے ۔۔۔ہر وقت‬
‫"ا یتے کھڑوس ین کا مظاہرہ کرنے رہتے ہیں۔۔۔۔۔‬
‫پہ نہیں شدھر شکیا "عالیان ناسنف سے سر ہالنے ہونے نوال۔۔۔۔۔"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت گھر آنے ہی و لٹمے کے لتے ییار ہوگتی ۔وہ کسی تھی طور ل بٹ نہیں ہوناچاہتی تھی‬
‫۔۔۔۔۔آج چاہت نے گولڈن کلر کی شاڑھی نہن رکھی تھی۔چاہت کی ہایٹ اوتچی تھی نو وہ‬
‫شاڑھی میں زنادہ جوئصورت لگ رہی تھی۔۔۔‬
‫شاتھ میں ا یتے کرلی نالوں کو کھال جھوڑ رکھا تھا ۔۔۔اس نے ا یتے میکپ اپ کے قاییل تچ کے‬
‫ئعد جود کو آ بیتے میں دنکھا ۔۔۔۔ایتی ییاری چیک کی اور تھر ا یتے والدین کے شاتھ ہال کے لتے‬
‫ئکل گتی ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬
‫ہال ہیحتے ہی چاہت سب سے ملتے کے ئعد ناینہ کے ناس سییج پرنہیچ گتی۔جو اجمر کے نہلو میں‬
‫ب‬
‫یٹھی نہت ہی جسین لگ رہی تھی ۔اجمر کی محبت نے اس کے جشن کو مزند نکھار دنا تھا ۔سییج‬
‫پہ چانے ہی ناینہ سے گلے ملی۔اور اس سے نابیں کرنے لگی ۔قاران تھی دور سے اسے دنکھ کر‬
‫ا یتے دل کی آرزو نوری کررہا تھا۔دو دنوں ئعد اسے بین ہف نوں کے لتے پرئگال چانا تھا ۔اسے کجھ‬
‫پزیس کے م نعلق کام تھا ۔۔۔۔۔‬
‫عافنہ الریب سے نابیں کررہیں تھیں اور ان کی نانوں کا موصوع چاہت ہی تھی ۔اس کی عادبیں‬
‫اس کی سراربیں۔پہ سب الریب پڑی دلجستی سے سن رہیں تھیں ۔۔۔۔۔ییج ییج میں وہ عالیان‪،‬‬
‫کے نارے میں نات تھی کررہی تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫م‬
‫عظم اور ادریس تھی دونوں آیس میں جوس گی نوں میں مصروف تھے کہ عظم ضاحب نولے‬
‫"ادریس تم سے کجھ مانگوں۔۔۔ تم وعدہ کروم نع نو نہیں کرو گے ۔۔۔۔"‬
‫ارے نار ایسی نابیں ک نوں کررہے ہو تمہارے لتے میری چان تھی چاضر ہے ۔مانگ کہ نو"‬
‫دنکھو۔"ادریس ضاحب نے خزنانی ہونے ہونےکہا۔۔۔۔۔"نار تم سے تمہاری سب سے قمیتی حیز‬
‫م‬
‫مانگ رہا ہوں۔۔۔مجھے مانوس پہ کرنا" عظم نے تھر سے نہم ید ناندھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ُ‬
‫ظ‬‫ع‬‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ت ج‬
‫ایسی کیا حیز ہے جو م اییا ک رہے ہو ما گتے ہونے ۔ ل کے ییاؤ م۔"ادریس ضاحب"‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫م‬ ‫ی‬
‫ج‬ ‫تھ م‬
‫نے ا یں شس انداز یں کہا ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں چاہت کو ایتی بیتی ییانا چاہیا ہوں "۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ک‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫م پہ سی نا یں کررہے ہو۔ چاہت تمہاری تی ھی ہے۔"ادریس ضاحب نے جواب دنا۔۔"‬
‫تم نہیں سمجھ رہے ادریس میں چاہت کو ہمیشہ کے لتے بیتی ییا کر ا یتے گھر لے چانا چاہیا"‬
‫م‬
‫ہوں۔میں ا یتے بیتے عالیان کی شادی چاہت سے کرنا چاہیا ہوں" عظم مدعے پہ آنے۔۔۔۔۔‬
‫ج‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫ادریس ضاحب کجھ دپر حیران ہونے تھر کجھ سوچ کہ کتے ہونے نولے"پر ا یسے کیسے‬
‫۔۔۔مظلب ا یتے چلدی"۔‬
‫پر ور کجھ نہیں ادریس و یسے تھی تمہیں انک پہ انک دن‪ ،‬کسی پہ کسی سے چاہت کی شادی نو"‬
‫کرنی ہے۔نو تھر عالیان ک نوں نہیں ؟و یسے تھی چاہت ہمارے گھر چانے گی نو تمہیں پریسانی‬
‫ش‬
‫نہیں ہو گی ۔ہمارا عالیان انک نہت ہی لجھا ہوا‪،‬سمجھدار اور پڑھا لکھا لڑکا ہے ۔سرجن ہے‬
‫۔دنکھو از آ قادر میں تمہاری پریسانی سمجھ شکیا ہوں ۔لیکن ئقین کرو کہ چاہت ہمارے گھر بیتی ین‬
‫ع‬‫م‬
‫کے آنے گی۔یس تم ہاں کہہ دو" م نولے ۔۔۔۔۔‬
‫ظ‬

‫م‬
‫نات پہ نہیں ہے عظم !نات پہ ہے کہ میں ا یتے چلدی اییا پڑا ق نصلہ اکیلے نہیں لے شکیا"‬
‫۔میں نہلے چاہت اور عافنہ سے نات کروں گا ۔اگر اتھوں نے ہاں کردی نو مجھے کونی اعیراز نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہوگا۔اور و یسے تھی مجھے واقعی نہت جوسی ہوگی کہ اگر میری بیتی تمہارے گھر کی نہو یتے "ادریس‬
‫مسکرانے ہونے نولے۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫شکرپہ نار ۔۔۔یس اب چاہت ہاں کہہ دے نو تھر میں فورا اسے ا یتے گھر کی نہو ییا دوں" عظم"‬
‫جہکتے ہونے نولے ۔ادریس مسکرانے رہے ۔نہلے نو وہ واقعی اس نات کی امید نہیں کر شکتے تھے‬
‫۔لیکن حب اتھیں ییا چال نو وہ واقعی چا ہتے تھے کہہ چاہت کی شادی عالیان سے ہو ۔ک نونکہ وہ‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫ج تھ م‬
‫ان کے دوست کابییا تھا۔ یسے ا یں م عزپز ھے ۔و یسے عالیان ھی ہوگیا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫عظم ضاحب نو نہلے ناقاعدہ ادریس ضاحب کے گھر چاکر نات کرنا چا ہتے تھے لیکن الریب نے ان‬
‫کے ادریس ضاحب کے ئعلفات چا یتے کے ئعد انک ذرا وقت ضا ئع کتے ئعیر نات کرنے کی ضد‬
‫م‬
‫کی ۔جو عظم مان تھی گتے ۔‬
‫اس کے ئعد قیگشن ا یتے اجییام کو نہیجا ۔ادریس ضاحب گھر کے لتے ئکل گتے۔شارے راستے وہ‬
‫پہ سوچتے رہے کہہ کہیں چاہت م نع پہ کردے ۔وہ ا یتے عزپز دوست کو مانوس نہیں کرنا چا ہتے‬
‫تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت گھر آنے ہی ا یتے کمرے میں چلی گتی ۔اور تھکاوٹ کی وجہ سے چلد سو گتی۔لیکن ادریس‬
‫کسی سوچ میں گم تھے ۔عافنہ کافی دپر سے ان کی چاموسی نوٹ کررہی تھیں ۔نو ان کے شا متے‬
‫ب‬
‫ییڈ پہ یٹھتی ہونی نولیں ۔۔۔‬
‫کیا نات ہے میں آپ کو نورے را ستے نوٹ کرنی آنی ہوں۔آپ کافی حپ تھے ۔چاہت کی نانوں"‬
‫کا تھی تھیک سے جواب نہیں دے رہے تھے۔کیا ہوا سب تھیک ہے نا۔آپ کی طی نعت نو‬
‫"تھیک ہے نا‬
‫ادریس ضاحب نے ایتی سرنک چیات کو دنکھا جو ان کے ییا کجھ کہے سب سمجھ چانی تھیں‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫عافنہ !ہماری چاہت کے لتے رسنہ آنا ہے ‪ ،‬عظم نے ا یتے بیتے عالیان کے لتے ہماری"‬
‫چاہت کا رسنہ مائگا ہے "ادریس نولے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عافنہ کو جوسی تھری حیرت ہونی ۔۔۔۔۔۔"پہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔ ہماری چاہت کے لتے رسنہ‬
‫م‬
‫آنا وہ تھی عظم تھانی کے بیتے کا ۔اس سے پڑی جوسی اور کیا نات ہوشکتی ہے ۔ہم اتھیں ا جھے‬
‫سے چا یتے ہیں۔و یسے ان کا بییا کرنا کیا ہے؟"عافنہ کی جوسی کی کونی ایتہا پہ تھی ۔آخر وہ تھی ایتی‬
‫بیتی کا گھر یستے دنکھیا چاہتی تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اس کا بییا ۔۔۔۔کیا نام ییانا تھا اس نے‪:‬ہاں عالیان سرجن ہے۔وہیں نو ایس میں ۔کافی اجھا"‬
‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫لڑکا ہے ۔۔جیسا م نے ییانا تھا و یسے اس کا بییا ہے نو اجھا نو ہوگا"ادریس نولے۔۔۔۔۔‬
‫نو تھر آپ اییا پریسان ک نوں ہیں"عافنہ ان کی پریسانی دنکھ کر نولی ۔۔۔۔۔۔"‬
‫عافنہ !میرے نار نے مجھ سے نہت مان سے رسنہ مائگا ۔مجھے نو کونی اعیراز نہیں ہے ۔لیکن"‬
‫میں چاہت کی مرضی کے ئعیر ہاں نہیں کرنا چاہیا۔۔۔۔ل یکن اگر چاہت نے ائکار کردنا نو میرے‬
‫دوست کا مان نوٹ چانے گا"وہ نونے ہونے لہچے میں نولے ۔انک طرف ان کا چگری نار تھا اور‬
‫دوسری طرف ان کے چگر کا نکڑا تھا ۔وہ کسی انک کو تھی پریسان نہیں دنکھیا چا ہتے تھے۔۔۔۔‬

‫مجھے ئقین ہے میری چاہت ا یتے نانا کا مان نہیں نو یتے دے گی‪،‬آپ قکر مت کیحتے چاہت"‬
‫آپ کو مانوس نہیں کرے گی۔"عافنہ نے پراعٹماد لہچے میں نات کی ۔۔۔۔۔۔ "چدا کرے ایسا ہی‬
‫ہو"اردیس ضاحب پر امید لہچے میں نولے۔۔۔۔۔۔‬

‫سورج کی روستی جھن کرنی چاہت کے کمرے کے پردوں سے آنی اس کے جہرے پہ پڑی ۔نو‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت نے کسمساکے آ یں ھولی اور نا م د کھا نو شات تج رہے ھے۔وہ لدی سے ا ھی ۔اور‬
‫چ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫واش روم میں یید ہوگتی۔حب ناہر آنی نو اس کی امی اسے اتھانے کی عرض سے کمرے میں آ بیں‬
‫۔نو چاہت سیسے کے آگے کھڑی نال ییارہی رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت !چلو اجھا ہوا تم چاگ گییں۔چلدی سے ییار ہوکر آچاؤ تمہارے نانا کو تم کجھ ضروری نات"‬
‫"کرنی ہے ۔۔۔‬
‫عافنہ نے چاہت کا گال تھٹھیانے ہوا کہا۔چاہت ایتی امی کا پہ روپہ نہلی نار دنکھ رہی تھیں۔وہ‬
‫کجھ پریسان سی لگی اسے۔۔۔‬
‫کیا نات ہے امی !سب تھیک نو ہے۔آپ کی طی نعت نو تھیک ہے نا ۔آپ کجھ پریسان سی"‬
‫لگ رہی ہیں "چاہت نے ایتی امی سے نوجھا ۔۔۔۔۔۔‬
‫سب تھیک ہے۔یس تمہارے نانا نے تم سے کجھ نات کرنی ہے ۔۔۔اب چلدی کرو نونی تھی"‬
‫نو چانا ہے"۔عافنہ نے کہانو ۔۔چاہت نے اییات میں سر ہالنااور عافنہ کے شاتھ چل‬
‫دی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ش‬ ‫ت‬ ‫َّس ُ علیک ْ‬
‫ال الم م نانا !امی ییا رہی ھی آپ نے کجھ نات کرنی ہے"چاہت نے آنے ہی الم کیا"‬
‫اور ادریس سے نوجھا۔۔۔۔۔‬
‫ہاں بییا بیٹھو " !اتھوں نے چاہت کو بیٹھو ۔۔اب چاہت کو نہت ہی عح بب لگ رہا تھا۔وہ"‬
‫بیٹھ گتی ۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫بییا تمہیں ا یتےنانا پہ ئقین ہےنا۔۔اگر میں اور تمہاری ماں تمہاری زندگی کے م نعلق کونی ق نصلہ"‬
‫کریں۔ نو کیا تم ہمارے ق نصلے میں ہمارا شاتھ دو گی"۔۔۔۔۔ادریس ضاحب نے نہم ید‬
‫ب‬
‫ناندھی۔عافنہ تھی شا متے والی کرسی پہ یٹھی تھیں ۔پہ سب نہلی نار ہورہا تھا۔اس لتے چاہت کو‬
‫کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔کہ آخر اس کے نانا کس نارے میں نات کررہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نانا پہ کیسی نابیں کررہے ہیں آپ۔آپ میرے لتے ہمیشہ نہیرین ق نصلہ ہی لیں گے۔آپ"‬
‫دونوں نے میرے لتے ہمیشہ اجھا ہی چاہا ہے ۔نو میں ک نوں نہیں آپ دونوں کا ق نصلہ مانو‬
‫گی۔۔۔لیکن ق نصلہ کس نارے میں نانا؟"چاہت نے نوجھا نو ادریس ضاحب نولے۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫چاہت تمہارے لتے عظم نے ا یتے بیتے عالیان کا رسنہ مائگا ہے۔میں نے اسے جواب نہیں"‬
‫دنا۔ک نونکہ میں نہلے تمہارا ق نصلہ چاییا چاہیا ہوں ۔اگر تمہیں کونی اعیراز ہے نو میں اسے ائکار کر د ی یا‬
‫ہوں۔لیکن اس نے نہت مان سے رسنہ مائگا ہے"ادریس نے پڑےآرام سے اس کے سر پہ‬
‫تم تھوڑا ۔وہ نو نہت حیران تھی۔اسے منہ سے الفاظ ہی نہیں ادا ہورہے تھے ۔اس کی چتی دنکھ‬
‫کہ عافنہ نولیں‬
‫"‪ ،،،،،،‬اگر تمہیں کونی اور یسید ہے نو"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫امی !مجھے کونی یسید نہیں ہے ل یکن ا یسے کیسےمیرا مظلب ہے میں ا یتے چلدی شادی نہیں کرنا"‬
‫چاہتی "۔۔۔۔۔چاہت نے جواب دنا ۔۔۔۔۔"آخر ک نوں نہیں کرنا چاہتی۔ "عافنہ نے وجہ چایتی‬
‫چاہی ۔۔۔۔۔۔‬
‫امی میں آپ اور نانا کو اکیلے جھوڑ کر نہیں چانا چاہتی۔میری شادی کے ئعد آپ دونوں کا چیال"‬
‫کون ر ک ھے گا۔و یسے تھی میں اتھی پڑھ رہی ہوں "۔۔۔۔۔‬
‫بییا یس ایتی سی نات ہے۔ انک پہ انک دن ہر کسی کو شادی کرنی پڑنی ہے۔نو تمہیں تھی کرنی"‬
‫ش‬ ‫م‬
‫ہے نو اب ک نوں نہیں ۔و یسے تھی عظم کے بیتے جیسا لجھا ہوا لڑکا تھر نہیں ملے گا۔اور تھر‬
‫تمہاری شادی وہاں ہوگی نو ہم دونوں تھی پرشکون ہوں گے۔اور جہاں نک نات ہماری ہے نو تم‬
‫"ہماری قکر جھوڑ دو ۔اور پڑھانی شادی کے ئعد تھی ہو گی ۔‬
‫ادریس ضاحب اسے کنویس کرنے کی کوشش کررہے تھے جو کہ کافی چد نک کامیاب تھی ہو گتے‬
‫تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت بییا!ماں ناپ سے پڑھ کر اوالد کے لتےکونی تھی نہیر نہیں چاہ شکیا۔اگر تمہیں کونی"‬
‫م‬
‫مسیلہ نہیں ہے نو ہاں کردو ۔پڑے مان سے مائگا ہے عظم نے پہ رسنہ ۔۔۔۔میرا اور اس کا‬
‫مان مت نوڑنا"۔ادریس ضاحب نے الیجانی لہچے میں کہانو چاہت پڑپ اتھی ۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نانا نلیز ایسی نابیں مت کریں ۔میں آپ کا مان ہرگزنہیں نو یتے دوں گی۔اگر ایسی ہی نات ہےنو"‬
‫تھیک ہے مجھے کونی اعیراز نہیں ۔لیکن میری انک سرط ہے‪"،‬۔۔۔۔۔‬
‫کیسی سرط چاہت "عافنہ نے اسنقسار کیا ۔۔۔۔۔"‬
‫نہی کہ میں شادی کے ئعد ایتی پڑھانی نہیں جھوڑوں گی اور اگر چاہے نو ایتی ڈرتم جوب تھی"‬
‫کروں گی"‪.‬چاہت نے سرط ییانی نو دونوں نے شکھ کا شایس لیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫دنکھا میں نے آپ سے کہا تھا ناکہ چاہت آپ کا مان نہیں نو یتے دے گی۔"عافنہ جوسی سے"‬
‫نولیں ۔۔۔ادریس نے مسکراکہ اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫ا ا ا ُْ‬
‫ظ‬‫ع‬‫م‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫ال الم م۔۔۔گڈ مارییگ ماموں "قاران یچے الؤتج یں آنا نو م ضاحب ل بپ ناپ پہ کجھ"‬
‫کام کررہے تھے۔اس نے آنے ہی شالم کیا۔۔۔۔‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫م‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫‪ ،‬اوعلیکم ال َّسالم پرجودار۔کہاں چارہے ہو ایتی صیح ۔" عظم نے قاران کو نک شک سے ییار"‬
‫ہاتھوں میں‬
‫ل بپ ناپ کا ییگ لتے کھڑے قاران سے نوجھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ماموں !وہ میں آقس چارہا ہوں ۔آج چلدی چانا ہے آقس کجھ ضروری کام تم یا کے مجھے کل"‬
‫‪portugal‬‬
‫کے لتے ئکلیا ہے۔وہاں ا یتے پزیس کا سبٹ اپ کرنا ہے ۔نو مجھے شاند آنے میں دو بین ہفتے‬
‫م‬
‫لگ چابیں۔"قاران نے عظم کو شاری صورتجال سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫پہ نو نہت اجھی نات ہے کہ تم ا یتے پریس کو"‬
‫‪foreign‬‬
‫میں‬
‫‪expand‬‬
‫کررہے ہو۔اب ماشاءہللا تمہارا پزیس تھی نہت کامیاب ہوگیا ہے نو ہمیں تمہاری شادی کی پرنانی‬
‫ع‬‫م‬
‫کب ئصبب ہوگی۔۔۔۔" م ضاحب سرپر سے نولے۔۔۔۔۔۔‬
‫ظ‬
‫نو قاران ہیس پڑا۔"نہت چلد ۔ آپ میری شادی کی پرنانی تھی نہت چلد آپ کھابیں گے ۔یس"‬
‫میرا پزیس انک نار‬
‫‪portugal‬‬
‫سٹ ہوچانے ۔قاران نے شادی کا ذکر کیا نو اس کے شا متے چاہت کا عکس لہرانا۔نو وہ‬
‫مسکرانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اوہو !قاران تم نو نہت پیز ئکلے۔ لگیا کونی یسید آگیا ہے۔و یسے کون ہے ہماری ہونے والی نہو"‬
‫شہ‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫م‬
‫ہاں" م ضاحب اسے ھیڑنے ہونے نولے نو قاران م کرانے ہونے گردن النے‬
‫لگا۔۔۔۔۔‬
‫ماموں وہ"اس نہلے وہ کجھ نولیا شایسنہ وہاں آگتی اور نولی "ارے قاران تم کہاں چارہے"‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫ہو۔ناسنہ نو کرنے چاؤ۔ م م ھی لو ناسنہ کرلو"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نہیں امی آتھی ام نوربی بٹ میییگ ہے آقس میں۔نہت پزی ہوں گا آج۔اتھی میں ل بٹ ہو رہا"‬
‫م‬
‫ہوں۔ اوکے چدا چاقظ ۔۔۔"پہ کہہ کے وہ ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔۔ عظم ڈابییگ بییل کی طرف‬
‫م‬
‫چاہی رہے تھےکہ ان کا فون تجا ۔شکرین پہ ادریس ضاحب کا نام سو ہو رہا تھا۔ عظم نے ئعیر‬
‫کسی دپر کہ فون اتھانا نو ادریس ضاحب نے شالم کیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫م‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم"اتھوں نے جواب دنا۔۔" عظم تمہارے لتے انک جوسخیری ہےچاہت مان گتی"‬
‫اس رستے کے لتے۔۔۔۔۔"ادریس ضاحب نے جوسی سے اتھیں ییانا ۔۔۔۔۔‬
‫واقعی تم سچ کہہ رہے ہو۔اس سے پڑی جوسی کی کونی اور نات ہو ہی نہیں شکتی۔نو تھر آج"‬
‫م‬
‫شام میں ‪،‬آنا اور الریب آرہے ہیں تمہارے گھر مٹھانی لے کے"۔۔۔۔ عظم کی نو جوسی کی کونی‬
‫ایتہا پہ تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نو تھیک ہے تھر شام کو ملتے۔چداچاقظ"ادریس نولے"‬
‫نو تھیک ہے تھر چدا چاقظ۔۔"پہ کہہ کہ اتھوں نے فون رکھ دنا۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫کیا ہوا عظم پڑے جوش لگ رہے ہو ؟"ان کی جوسی سے دمکیا ہوا جہرہ دنکھ کہ شایسنہ نولیں"‬
‫ن‬
‫۔۔۔۔ "آنا وہ "الریب تھی وہاں آن ہیچی نو اتھوں نے تھی نوجھا ۔۔۔۔۔"آپ دونوں کو ینہ ہے‬
‫کہ میں نے کل عالیان کے لتے چاہت کا ہاتھ مائگا تھا ادریس سے ۔نو اتھی ادریس کی کال تھی‬
‫۔چاہت مان گتی ہے اور آج شام ہم بی نوں ناضائطہ طور پر رسنہ ئکا کرنے چارہے ہیں ۔اور میں‬
‫نو سوچ رہا ہوں ۔وایس چانے سے نہلے ہی عالیان شادی کروادیں ناکہ ہماری بیتی ہمارے شاتھ‬
‫چانے"۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫ارے عظم تم نات تھی کرلی ۔چلو اجھا ہواچاہت نے ہاں کردی ۔۔۔۔۔"شایسنہ واقعی میں"‬
‫نہت جوش تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ل‬ ‫ظ‬‫ع‬‫لی م‬
‫کن م کو الریب کجھ پریسان گی۔۔۔۔"کیا ہوا الریب آپ کو جوسی یں ہونی پہ سن‬
‫"کے؟؟‬
‫ارے نہیں میں نو نہت جوش ہوں لیکن ہم اتھی نک عالیان کو ییانا تھی نہیں ہے۔اسے ہم"‬
‫میابیں گے کیسے شادی کے لتے ؟اگر اس نے ائکار کردنا"الریب پریسانی سے نولیں ۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آپ اس قکر مت کریں۔عالیان پہ شادی ضرور کرے گا ۔اور میں آج ہی عالیان کو ناکسیان نال"‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫رہا ہوں ۔" م ضاحب پراعٹماد ہچے یں نولے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫ا ا ا ُْ‬
‫ی‬ ‫ی‬‫س‬ ‫م‬ ‫گ‬ ‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫ال الم م نانا ؟ یسے یں آپ۔"عالیان اس وقت ھر یں موجود ل بپ ناپ پہ ہو ل کا"‬ ‫ک‬
‫کجھ کام کررہا تھا‪،‬اچانک اس کے مونانل کا تجا نو شکرین پہ نانا کالیگ سو ہو رہا تھا۔اس نے مسکرا‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫ا‬ ‫ُ‬ ‫ُ‬
‫کے فون کان سے لگانا۔۔۔۔۔۔" اوعلیکم ال َّسالم بییا ۔ہم نو الج ْمد هللْ تھیک ہیں۔تم اور اقان‬
‫کیسے ہو ۔اور اقان کے انگزمز چٹم ہو گتے ہیں کل کال آنی تھی اس کی ی یا رہا تھا۔"۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫گ‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫م الریب اور شایسنہ اس وقت چاہت کے ھر چارہے ھے ۔را ستے یں ا ھوں نے عالیان کو‬
‫کال کی ۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ ہم دونوں نو نلکل تھیک ہیں ۔جہاں نک نات اقان کی ڈنڈ یس انگزمز چٹم ہونے کی دپر تھی"‬
‫یس ئکل چانا ہے ایتی مح نوپہ لے کہ "۔۔عالیان اقان کی فییال کو اس مح نوپہ کہیا تھا۔۔عالیان‬
‫ع‬‫م‬
‫نے پہ نات منہ ییاکہ کہی ۔۔۔۔۔۔نو م ہہ لگا کے یس پڑے ۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ق‬‫ہ‬ ‫ف‬ ‫ظ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫و یسے ڈنڈ آپ اور موم کب آرہے ہیں وایس ۔"عالیان نے الپرواہی سے نوجھا۔۔۔۔"‬
‫"اسی م نعلق تم سے نات کرنی تھی عالیان ۔۔۔۔"‬
‫‪"،،،،‬ہاں نو لتے پہ ڈنڈ"‬
‫عالیان ہم لوگ مزند دو ہفتے رک رہے ہیں نہاں ناکسیان میں اور میں چاہیا ہوں کہ تم اور"‬
‫اقان تھی ناکسیان آچاؤ کجھ دن۔مجھے تم سے کجھ نہت ضروری نات کرنی ہے جو فون پہ نہیں‬
‫ع‬ ‫م‬
‫ہوشکتی۔اسی لتے کل نہلی قالیٹ سے آچاؤ تم دونوں ناکسیان " م ضاحب نارعب انداز یں‬
‫م‬ ‫ظ‬
‫نولے ۔۔۔۔۔۔‬
‫پر ڈنڈ اچانک ۔ہوسییل کا کیا اور ایتی چلدی ہم کیسے ییاری کریں گے ۔پہ نہت مشکل"‬
‫م‬
‫ہےڈنڈ"عالیان نے عظم سے کہا نو وہ نولے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ مجھے کجھ نہیں ییا تم لوگ مجھےکل نہاں چا ہتے ہو اور ہاں ہوسییل کے نارے میں یییش"‬
‫مت لو میں نے ضامن سے نات کرلی ہے ۔وہ سیٹھال لے گا۔اس لتے اب‬
‫‪without any further discussion 'pack your bags and‬‬
‫‪arrive Pakistan as soon as possible.Is it clear‬‬
‫ع‬‫م‬
‫۔نو کل الہور میں ملتے ہیں ۔" م ضاحب اسے نو لتے کا مو ع دنے عیر اییا ق صلہ سیا کے‬
‫چ‬ ‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ق‬ ‫ظ‬
‫‪ ..‬تھے۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪"ok dad !we will be there .Allah Hafiz ".‬‬
‫عالیان کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ آخر ایسی کیا نات تھی کہ اس کےڈنڈ نے اییا ارچ بٹ اتھیں‬
‫ناکسیان نال رہے تھے۔۔۔۔ اس نے نےدلی سے کل صیح دس تچے کی قالیٹ کی نکٹ نک کی اور‬
‫اقان کو ناکسیان چانے کے نارے میں ییانا نو جیسے پر ہی لگ گتے تھے ۔وہ نہت انکساییڈ تھا‬
‫ناکسیان چانے کے لتے ۔عالیان ا یتے روم میں چاکے ییکیگ کرنے لگا۔اسے اس کا دماغ کجھ‬
‫علط ہونےکی گھیتی دے رہا تھا وہ نہت نے جین تھا۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫وہ لوگ ادریس ضاحب کے گھر نہیچ چکے تھے۔عافنہ اور ادریس نے مل کر اتھیں جوش آمدند‬
‫کہا۔۔۔۔۔‬
‫وہ سب اس وقت ان کے ڈراییگ روم میں بیٹھے تھے کہ الریب نے کہا "ہماری بیتی کہاں ہے‬
‫ادریس تھانی ۔ذرا اسے نلوادتحتے ۔ "۔۔۔ادریس نے عافنہ کو اشارہ کیا ۔نو وہ چاہت کو لے کے‬
‫ی‬‫ب‬
‫آ بیں ۔الریب نے ا یتے ناس بیٹھتے کا اشارہ کیا وہ ان کے ناس چاکے ھی "بی یا ہت کرپہ‬
‫ش‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں کہتےکے لتے ۔اتھوں نے ا یتے ہاتھ سے انگوتھی ئکال کہ چاہت کے ہاتھ میں‬
‫‪"،،،،،،،‬نہیادی‬
‫ک‬‫ئ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫ھج‬
‫آ یتی اس کی کیا ضرورت ہے "چاہت کتے ہونے نولی ۔۔۔۔"آ تی ا ل ھے آپ لوگوں سے"‬
‫مج‬ ‫ی‬
‫م‬
‫انک نات کرنی ہے"چاہت نے کہا نو عظم نولے‬
‫‪ "،،،،،،،‬ہاں ہاں بییا !نولو"‬
‫ائکل ایتی میں شادی کے ئعد تھی ایتی پڑھانی چاری رکھیا چاہتی ہوں"۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫نو بی یا ہمیں کیاعیراز ہوگا۔تم ہماری بیتی ہو ۔ہم تھی چا ہتے ہیں کہ تم ا یتے جواب نورے کرو اور"‬
‫م‬ ‫ی‬
‫میں جود تمہارا انڈمیشن لوس ا یجلیس کی نہیرین نوی نورستی میں کرواؤں گا" عظم چاہت کے سر پہ‬
‫ہاتھ رکھتے ہونے نولے ۔۔۔۔۔۔ "بییا تمہیں شادی کے ئعد ہمارے شاتھ نو ایس چانے میں کونی‬
‫اعیراز نو نہیں ہے نا۔۔"الریب نے چاہت سے نوجھا۔۔۔۔۔"چاہت نے آیسو‬
‫ق‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ت ن‬
‫سے ھری آ یں اتھاکے ادریس ضاحب کو د کھا ہوں نے نو لتےکا اشارہ دنا۔ کن وہ وا عی‬
‫ا یتے امی نانا کو جھوڑکر نہیں چانا چاہتی تھی لیکن کیا کرنی وہ ا یتے نانا کا مان نہیں نوڑنا چاہتی تھی‬
‫اس لتے نولی "نہیں آ یتی مجھے کونی اعیراز نہیں ہے "۔۔۔۔۔۔ پہ کہہ کے چاہت اندر روم میں‬
‫چلی گتی اور دروازہ یید کرکے تھوٹ تھوٹ کے رو دی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پہ وقت ہر لڑکی پہ مشکل ہونا ہے حب اسے ا یتے والدین کو جھوڑ کر کسی دوسرے کے گھر چانا‬
‫پڑھیا ہے ۔۔۔۔۔۔‬
‫ادریس میں چاہیاہوں کہ پہ شادی چلدی ہوچانے ک نونکہ ہم اس دقعہ اکیلے نوایس نہیں چانا"‬
‫م‬
‫چا ہتے۔ہم چاہت کو شاتھ لے چانا چا ہتے ہیں ۔" عظم نولے ۔۔۔۔‬
‫ظ‬‫ع‬‫لی م‬
‫چ‬ ‫ی‬ ‫چ‬
‫کن م !ا تے لدی "ادریس ضاحب کا چاہت کا ا تے لدی دور چانے کا سوچ کہ ہی"‬ ‫ی‬
‫اداس ہو گتے تھے لیکن کیا کرنے دییا کا دسنور ییی نوں کو انک پہ انک دن ا یتے ماں ناپ کا گھر‬
‫جھوڑنا ہونا ہے۔‬

‫لیکن ونکن کجھ نہیں ادریس ہم نہاں ضرف دو ہفتے کے لتے ہیں۔یب نک میں چاہیا ہوں"‬
‫شادگی سے ہی شہی لیکن شادی ہوچانے۔یب نک ہم چاہت کے ضروری بٹیرز تھی ارچ بٹ ی نوا‬
‫لیں گے اور ہم ایتی بیتی کو ا یتے شاتھ ا یتے گھر لے چابیں ‪،،‬دنکھو م نع مت کرنا"۔‬

‫م‬
‫عظم نے اتھیں اضل نات سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔"پر ا یتے چلدی ایتی ییارناں کیسے ہوں گی"ادریس‬
‫ضاحب پریسانی سے نولے ۔۔۔۔۔"ہاں تھانی ضاحب پہ تھیک نول رہے ہیں "عافنہ ان کی نایید‬
‫کرنے ہونے نولیں ۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ادریس عافنہ تم ییارنوں کی یییشن مت لو ۔شادی ہمارے گھر سے ہو گی ۔و یسے تھی پہ لوگ کجھ"‬
‫وقت کے لتے ہی نہاں ناکسیان میں۔"شایسنہ نے تھی ان کا شاتھ دنا۔۔۔۔۔۔عافنہ اور ادریس‬
‫نے انک دوسرے کی طرف دنکھا اور تھر ہاں میں اشارہ کیا۔۔۔۔‬
‫م‬
‫نو تھر تھیک ہے اگلے جمعے کو ئکاح ہوگا اور شاتھ ہی رحصتی‪،‬کسی کو کونی اعیراز نو نہیں " عظم"‬
‫ضاحب نےکہانو ادریس ضاحب نےکہا"تھیک ہے نواگلے جمعے کو ئکاح ہوگا"ادریس ضاحب نولے‬
‫ت‬ ‫ُ‬
‫سب مسکرادنے ۔۔۔ چاہت اس وقت ڈرای گروم کی ھڑکی سے لگ کے ھڑی ھی ا یتے چلدی‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ی‬
‫ئکاح اور رحصتی کا سن کے مزند اداس ہوگتی تھی ۔اس کے دماغ میں نارنار پہ چیال آرہا تھا کہ‬
‫اسے ا یتے چلدی اس گھر کو ا یتے امی ناناکو جھوڑ کر چانا ہوگا ۔وہ نوجھل قدموں سے ا یتے روم میں‬
‫آگتی ۔۔۔۔‬
‫ڈراییگ روم میں سب بیٹھے آگے شادی کی نالنگ کر رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫م‬
‫عظم ہمارے ناس نہت کم وقت ہے اور کام نہت زنادہ۔ میں کل ہی ناینہ کو فون کرکے پہ"‬
‫جوش حیری دوں گی کہ اس کی بیسٹ فری یڈ اس کےعالیان تھانی کی دلہن بیتے والی ہے ۔وہ کییا‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫جوش ہوگی نا"۔۔۔۔شایسنہ جوش ہونے ہونے نولی ۔۔شایسنہ ‪ ،‬م اور الریب ا ھی ا ھی ادریس‬
‫ضاحب کے گھر سے شارے معامالت طے کرکے آنے تھے۔ ۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں آنا آپ صیح کہہ رہی ہیں۔ہمارے ناس وقت نہت کم ہے۔لیکن إن شاءہللا سب مییج"‬
‫ع‬‫م‬
‫ہوچانے گا۔آپ قکر مت کیحتے ۔اور قاران تھی نوہے نا۔سب ہوچانے گا۔" م شایسنہ سے‬
‫ظ‬
‫مجاطب ہونے۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫وہ سب نو تھیک ہے عظم ل یکن قاران نہیں ہوگا۔وہ اتھی نک نہیں آنا۔اور شاند اس نے"‬
‫تمھیں ییانا ہوگا کہ اسے کی کل صیح چار تچے‬
‫‪portugal‬‬
‫کی قالیٹ ہے۔اگر تم کہو نو میں اسے روک لوں ۔"۔۔۔۔۔‬

‫ارے نہیں آنا !اسے چانے دتچیتے۔قاران نے ِاس پزیس کے سبٹ اپ کے لتے نہت محبت"‬
‫کی ہے۔ میں نو کہیاہوں اسے کجھ مت ییا یتے ورپہ وہ نہیں چانے گا ۔اِ س سے پزیس میں نہت‬
‫ع‬‫م‬
‫ئفصان ہوگا۔حب وہ وایس آنے گا نو تھر اسے کجھ پہ کجھ کرکے سمجھا دیں گے۔" م نے‬
‫ظ‬
‫صورتجال کو مدئظر رکھ کے نات کی۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫ہاں عظم تم تھیک کہہ رہے ہو۔"شایسنہ نے تھی ان کی نایید کی۔۔۔۔۔سب کمروں میں چلے"‬
‫ظ‬‫ع‬‫ل م‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫گتے۔الریب م کو کجھ ھونی ھونی سی گی۔نو م ضاحب نے ان سے نوجھا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیا نات ہے ییگم !کب سے دنکھ رہا ہوں ۔آپ کھونی کھونی سی لگ رہی ہیں۔آپ کو نو جوش"‬
‫ب‬
‫ہونا چا ہتے۔آپ کے بیتے کا ئکاح طے ہو گیا ہے اور آپ نہاں منہ ل نکا کہ یٹھی ہیں۔آخری نات‬
‫اتھوں نے سرارت سے کہی۔۔۔‬
‫الریب تھی مسکراکہ نولی۔۔۔۔‬
‫میں نو نہت جوش ہوں۔میری تھی شاتھی آنے والی ہے۔ل یکن وہ شاتھی یب آنے گی حب"‬
‫عالیان مانے گا۔مجھے نو نہت یییشن ہے۔ہم نے عالیان کے ئکاح کی نارتخ تھی طے کردی ہے‬
‫۔اگر عالیان نے ائکار کردنا نو ہم کیا منہ دنکھابیں گے ادریس تھانی ‪،‬عافنہ تھاتھی اور چاہت‬
‫کو"۔وہ شدند پریسانی میں تھیں ۔حب عالیان کو اس کے ئکاح کے نارے میں ییا چلے گا نو وہ‬
‫کیسے ری انکٹ کرے گا۔۔۔۔۔‬
‫۔"آپ قکر مت کریں ییگم ۔عالیان پہ شادی ضرور کرے گا۔ وہ آپ مجھ پر جھوڑ دتچیتے کہ اسے‬
‫ی‬ ‫گ‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫م‬
‫میانا کیسے ہے۔۔۔" م ضاحب پراسرار م کرانے۔الریب مجھ یں کہ اب وہ عالیان کو‬
‫شادی کے لتے راضی کرکے ہی رہیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫امی نانا !ا یتے چلدی شادی ۔میں آپ لوگوں کے ئعیر کیسے رہوں گی۔مجھے آپ لوگوں کی نہت"‬
‫ناد آنے گی۔"چاہت ایتی امی کی گود میں سر ر ک ھے لیتی آیسو نہا رہی تھی اور ییڈ کے شا متے کرسی‬
‫پہ ادریس ضاحب بیٹھے تھے۔وہ اور عافنہ تھی نہت اداس تھے ۔اکلونی الڈلی بیتی تھی ۔وہ چاہت‬
‫کے لتے جوش تھی تھے اور ی یگ وقت اس کے چانے سے اداس تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫بییا انک پہ انک دن ہرلڑکی کو ا یتے ماں ناپ کا گھر جھوڑنا ہونا۔اور دوسرے گھر چانا ہونا ہے۔پہ"‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬ ‫ک‬‫چ‬ ‫ُ‬
‫ک‬
‫ہللا اور اس کے رسول کا م ہے ۔ورپہ کونی ناپ ا تی تی کا نال ھی سی دوسرے کو پہ‬
‫دے۔"ادریس ضاحب اسے سمجھانے لگے۔۔۔۔۔‬
‫"ہاں بییا !اب ا یسےاداس مت ہو۔ہللا کرے تمہارے ئصبب میں ڈھیر شاری جوسیاں ہوں۔"‬
‫عافنہ چاہت کے نالوں میں ائگلیاں چالنی ہونی اس کے ئصبب کے نارے میں دعاکی نو سب‬
‫نے آمین کہا‬
‫چلو بییا اب سوچاؤ۔صیح چلدی تھی نو آتھیا ہے نا ۔کیتے شارےکام ہیں"عافنہ نے مسکرانے"‬
‫ہونے چاہت سے کہا ۔جس نے اییات میں سر ہالنا اور اییا سر امی کی گود سے ئکال نکنہ پہ‬
‫رکھا۔تھر عافنہ نے اس پہ کمقرپر درست کیا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ادریس ضاحب نے اس کے سر پہ ہاتھ ت ھیرا اور الیٹ آف کرنے۔دونوں روم سے ئکل‬
‫گتے۔۔۔۔۔ییج ھے چاہت چلد ہی بیید کی وادنوں میں گم ہوگتی اس نات سے اتجان کہ اس کے‬
‫ئصبب اس کے شاتھ کیا کھیل کھیلتے والے ہیں۔اس نات سے نو عالیان تھی اتجان تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬
‫قاران رات کو حب گھر آنا نو وہ اس قدر تھکا تھا کہ سیدھا کمرے میں چاکے سو گیا۔اسے صیح چلدی‬
‫ئکلیا تھا۔۔‬
‫وہ صیح شاڑھے بین تچےایتی امی کے کمرے میں آنا جو کے نہجد کے لتے اتھی ہونی تھی ۔اس‬
‫نے ان سے اچازت لی اور‬
‫‪portugal‬‬
‫کے لتے ئکل گیا۔اس نات سے اتجان کہ جس کو وہ اییا مفدر ییانا چاہیا تھا وہ نو کسی اور کے‬
‫ُ‬ ‫ُ‬ ‫ع‬‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫چ‬ ‫ک‬‫م ل‬
‫مفدر یں ھی چا کی ہے۔اسے یں لوم تھا کہ قارن کا پہ پرپ اس سے اس کا سب کجھ‬
‫جھین لے گا۔اس کا ییار‪،‬اس کی محبت سب کجھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫واٹ ڈنڈ !پہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔آپ میرے شاتھ ایسا کیسے کر شکتے ہیں۔مجھے ییانے ئعیر"‬
‫آپ اییا پڑا ق نصلہ کیسے کرشکتے ہیں "۔‬
‫م‬
‫عالیان اور اقان الہور نہیچ چکے تھے۔اتھیں عظم نے نک کیا تھااپیرنورٹ سے ۔اقان نو جیسے جوسی‬
‫سے دنواپہ ہورہا تھا۔ا یتے عرصے ئعد ناکسیان آنے کی جوسی ہی الگ تھی۔۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫گ ن‬
‫ی‬
‫ھر تے کے ھوڑی دپر آرام کرنے کے عد عالیان کو اس کے ڈنڈ نے ا تے روم یں النا۔"جی‬ ‫ح‬‫ی‬
‫ڈنڈ آپ نے نالنا ۔مجھے اور آپ کہہ رہے تھے کہ آپ کو مجھ سے کجھ ضروری نات کرنی‬
‫ہے"عالیان نے روم میں داچل ہونے ہی نوجھا۔۔۔۔۔‬
‫ہاں عالیان آؤ ۔میں نے تمہیں اس لتے اییا ارچ بٹ ناکسیان نالنا ہے ک نونکہ میں نے تمہارا اگلے"‬
‫م‬
‫جمعےکو ئکاح طے کردنا ہے ا یتے دوست کی بیتی کے شاتھ" عظم نے پڑے شکون سے عالیان‬
‫‪،،،،‬کے سر پہ تم تھوڑا‬
‫عالیان نو سوک میں چال گیا۔اسے پہ امید نہیں تھی۔وہ سوچ رہا تھا کجھ وقت لیتے کے ئعد موم‬
‫ڈنڈ میڈی سے شادی کے لتے مان چابیں گے ۔لیکن اتھوں نے نو لڑکی تھی ڈھونڈ لی اور اس‬
‫سے ئکاح تھی طے کر دنا۔"واٹ ڈنڈ پہ آپ کیا کہہ رہے ہیں۔آپ میرے شاتھ ایسا کیسے کر شکتے‬
‫ہیں ۔مجھے ئعیر ییانے اییا پڑا ق نصلہ کرشکتے ہیں"اس کا دماغ شابیں شآبیں کررہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان تم ا یتے پڑے ہو گتے کہ ا یتے ناپ کے ق نصلے پر سوال اتھانے لگ گتے ہو۔مجھے تم"‬
‫ظ‬ ‫ع‬‫نہ ت م‬
‫سے پہ امید یں ھی۔" م ضاحب عرانے۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نہیں ڈنڈ میں سوال نہیں کررہا ۔میں نو یس پہ کہہ رہا ہوں کہ انک دقعہ مجھےییا د یتے۔کم سے"‬
‫کم موم آپ نو مجھے ییا د یتی"عالیان الریب سے سے شکوہ کرنے لگا جو وہاں کھڑی ناپ بیتے کی‬
‫تخث سن رہی تھی اور اتھیں معلوم تھا کہ ہر نار کی طرح اس نار تھی عالیان گھیتے ییک دے گا‬
‫ک نونکہ وہ ا یتے ڈنڈ کی نات نالیا نہیں ہے ۔۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ میں میڈی سے شادی کرنا چاہیا ہوں نلیز "عالیان اس نار درجواست کررہا تھا۔۔۔۔۔"‬
‫م‬
‫نو تھیک ہے عالیان تم شادی کرلو اس میڈی سے" عظم کی نات پر الریب نے اتھیں حیرت"‬
‫سے دنکھااور نولیں ۔"پہ آپ کیا کہہ رہے ہیں ۔اور چاہت کا کیا ۔جس کا ہم عالیان سے اگلے‬
‫جمعے کو ئکاح طے کرکے آ بیں ہیں "۔۔۔۔۔‬
‫ع‬‫م‬
‫ہاں ییگم تھیک کہہ رہا ہوں ۔کرلے شادی لیکن ہم سے شارے رستے ناطے نوڑ کہ" م"‬
‫ظ‬
‫ضاحب نے ببٹیرا ندال۔۔۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ پہ آپ کیسی نابیں کررہے ہیں ۔میرے لتے میرا سب کجھ آپ ہی ہیں۔میں ا یسے کیسے آپ"‬
‫سے رسنہ نوڑ شکیا ہوں ۔"عالیان پڑپ اتھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نو تھر اگر واقعی تمہاری زندگی میں ہماری کونی ول نو ہے نو شادی کے لتے ہاں کردو۔میں نے"‬
‫ئکاح کی نارتخ تھی رکھ دی ہے ۔ا یتے ناپ کو سب کے شا متے نےعزت مت کرنا۔میں تم سے‬
‫م‬
‫درجواست کرناہوں " عظم نے کہا نو عالیان سوچ میں پڑگیا۔۔۔۔۔۔"وعدہ کرو عالیان ا یتے موم‬
‫م‬
‫ڈنڈ کے لتے تم پہ شادی کرو تھی اوراسے یٹھاؤ گے تھی" عظم نے عالیان کی دکھتی رگ پہ ناؤں‬
‫رکھ دنا وہ چا یتے تھے عالیان کی زندگی میں ان کی کیا قدر وقٹمت ہے۔اگر عالیان کو میاناہے نو اسے‬
‫تھوڑا اتموسیل نلیک میل کرنا پڑے گا ۔جس میں وی کامیاب تھی ہو گتے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے تھیڈی آہ تھری اور نوال"ڈنڈ میں وعدہ کرنا ہوں میں آپ کے لتے پہ شادی کروں‬
‫م‬
‫گا"‪"،،،،،،،‬پہ ہونی پہ میرے بیتے والی نات ۔"پہ کہہ کے عظم نے اسے گلے لگانا ۔الریب تھی‬
‫اس کے سر کی نالبیں لیتے لگیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان کے ہاں کے ئعد شادی کی ییارناں عروج پہ تھیں ۔اقان نو ناچ ناچ ناکل ہو حکا تھا۔آخر‬
‫کو اس کے اکلونے تھانی کی شادی تھی ۔ضامن کو حب ییا چال نو وہ تھی جوسی کے مارے‬
‫تھیگڑے ڈا لتے لگا۔اور فورا کجھ دن کی جھتی پہ ناکسیان نہیچ گیا۔عالیان نہت پریسان تھا کہ میڈی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کو کیا جواب دے گا۔ ضامن کو اس کی پریسانی پری نو لگ رہی تھی لیکن وہ جوش تھی تھا کہ اس‬
‫خڑنل میڈی سے عالیان کی اب چان جھوٹ چانے گی۔‬
‫ناینہ تھی نہت جوش تھی۔ک نوں پہ ہونی آخر اس کی بیستی اس کے ق نورٹ تھانی کی ی نوی جو بیتے‬
‫چارہی تھی۔اس کا نو چاہت سے ڈنل رسنہ تھا۔اک دوست کا اور دوسرا یید کا۔ چاہت نے ناینہ‬
‫کی مدد سے شاری شاییگ کی۔چاہت نار نار امی نانا کو جھوڑنے کے دکھ سے اداس ہو چانی۔لیکن‬
‫ناینہ اسی کے ناس موجود تھی۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫آج عالیان اور چاہت کا ئکاح تھا۔دنکھتے دنکھتے پہ وقت آن نہیجا۔جود چاہت کو تھی اندازہ پہ ہوا‬
‫وقت کا اور شادی کا دن آن نہیجا۔ان دنوں میں چاہت نا عالیان نے انک دوسرے کی ئصوپر‬
‫نک دنکھتے کی زجمت کی۔کون سی پہ شادی دونوں کی مرضی سے ہورہی تھی ۔دونوں ہی ا یتے‬
‫والدین کی جوسی کے لتے شادی کررہے تھے۔۔۔۔۔‬
‫ئکاح میرج ہال میں تھا اور رحصتی وہیں سے ڈاپرنکٹ ہونی تھی۔چاہت کا نو رو رو کے پراچال‬
‫ہورہا تھا۔ناینہ نے پڑی مشکل سے اسے سیٹھاال تھا۔ی نوبیشن کو میک اپ کرنے میں نہت‬
‫مشکل ہورہی تھی ‪.‬ا یتے امی نانا سے دور چانے کا سوچ کے ہی اس کے آیسو ئکل‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آنے۔دوسری طرف عالیان کی چالت تھی چاہت سے کجھ محیلف پہ تھی۔اس کا موڈ پری طرح‬
‫خراب تھا۔ضامن اس کا موڈ تھیک کرنے کی کوشش کررہا تھا۔۔۔۔۔‬

‫وہ ییار ہو کہ ییچے آنا۔عالیان نے کرتم کلر کی قم نض شلوار نہن رکھی تھی۔شاتھ میں یساوری چیل‬
‫اور ڈارک گرین کلر کر ویسٹ کوٹ۔نالوں کوچیل سے سبٹ کتے ۔ہاتھوں میں مہیگی گھڑی اور‬
‫سیاٹ جہرے میں کہیں کا شہزادہ معلوم ہونا تھا۔الریب اور شایسنہ اس کی نالبیں لے رہیں‬
‫تھیں ۔اقان اسے قل زچ کررہا تھا۔جس سے وہ اسےنار نار گھورنوں سے نواز رہا تھا۔ضامن تھی‬
‫م‬
‫اقان کا نورا نورا شاتھ دے رہا تھا۔ عظم ضاحب نے اسے گلے لگانا ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫شکرپہ بییا میرا مان رکھتے کے لتے"۔نو عالیان جواب میں مسکرانا۔آج اس کے ڈنڈ نہت جوش"‬
‫تھے اور اسی جوسی کے لتے وہ کجھ تھی کرشکیا تھا۔اس کے ئعد وہ ہال کی طرف ئکل‬
‫گتے۔۔شادی ک نونکہ شادگی سے کی چارہی تھی نو یس فریب کے رستے دار ہی شامل تھے۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ش‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬


‫چاہت اس وقت پراییڈل روم میں ناینہ کے شاتھ ھی ھی۔چاہت نے میرون اور لور لر کا‬
‫ک‬
‫عرارہ نہن رکھاتھا۔جس پہ کم کام ہوا تھا ۔لیکن لونگ کرنی کے ناڈرز پہ ہ نوی کام ہواتھا اور نگیتے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫خڑے تھے۔دو ینہ ذرا ہ نوی تھا۔وہ میرون ہی تھا جس کے تھی ناڈرز پہ تھی کام تھا ۔ ڈو یتے کو‬
‫شل نفے سے سبٹ کتے۔نال آگے سے کیدھے پہ ڈالے ہونے تھے۔نالوں میں جھومر‬
‫ل نکانے۔مانے میں مانگ ی نکا ‪،‬ناک میں جھونی مگر جوئصورت یٹھی جس پہ اک مونی لیک رہاتھا‬
‫تھا۔ہ نوی چ نولری اور مہارت سے کتے میک اپ سے وہ نہت ہی جوئصورت لگ رہی تھی‬
‫۔۔۔۔۔۔‬

‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن ن‬


‫اس کے پراییڈل روم میں آنے کے ئعد حب عافنہ نے اسے د کھا نو د تی ہی رہ یں۔ان کے‬
‫ی‬
‫منہ سے نےاجییار ماشاءہللا ئکال۔ادریس ضاحب تھی حب ملتے آنے نو اس کا ضنط نوٹ گیا۔اور وہ‬
‫ان کے گلے لگ کر تھوٹ تھوٹ کے رونے لگی۔ادریس کی آنکھوں میں تھی آیسو آ گتے۔عافنہ‬
‫تھی رونے لگیں۔چاہت کو پڑی مشکل سے اتھوں نے سیٹھاال۔اسی ای یا میں نارات آنے کا سور‬
‫مجا۔اردیس ضاحب نے اس کا اسنفیال کیا۔عالیان کو وہ نہلے تھی مل چکے تھے۔وہ شایسنہ کے‬
‫گھر گتے تھے۔وہاں وہ عالیان سے مل چکے تھے۔‬
‫ش‬
‫لج‬
‫عالیان ان سے نہت ہی تمیز اور عزت سے مال۔عالیان کی ھی ہونی طی نعت کی وجہ سے وہ‬
‫اتھیں نہت یسید آنا تھا۔اتھیں چاہت کے لتے اس سے نہیر کونی تھی پہ لگا۔عافنہ نو ا یتے جوپرو‬
‫داماد کودنکھ کر ضدقے واری چارہی تھیں ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نارات کی آمد کے ئعد اب ناضائطہ طور پر ئکاح ہونا تھا۔۔۔ نہلے اردیس ضاحب مولوی ضاحب‬
‫کے شاتھ روم میں داچل ہونے۔عافنہ نے چاہت کے جہرے کو چادر سے ڈھایپ لیا۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫م‬
‫چاہت ادریس ولد مجمد ادریس آپ کائکاح عالیان عظم ولد عظم عالم سے تچیس الکھ شکہ راتج"‬
‫"الوقت کیا چانا ہے‪،‬کیا آپ کو پہ ئکاح ق نول ہے؟‬
‫مولوی ضاحب نے نوجھا نو عافنہ نے اس کے سر پہ ہاتھ رکھا اور کہا‪" ،،،،،،‬جواب دو بییا"۔نو‬
‫چایت نے رندھی آواز میں جواب دنا۔۔۔۔۔‬
‫ق نول ہے "۔۔۔۔۔"‬
‫ق نول ہے ۔۔۔۔۔‬
‫ق نول ہے ۔۔۔۔‬
‫انک آیسو اس کی آنکھ سے گِ را۔تھر چاہت نے کا بیتے ہاتھوں سے ایتی زندگی کے شارے‬
‫اجییارات ا یسے ایسان کے جوالے کردنے۔ جسے اس نے دنکھا تھی پہ تھا ۔ اور وہ چاہت ادریس‬
‫م‬
‫سے چاہت عالیان عظم ین گتی۔‬

‫ظ‬‫ع‬‫ئ م‬
‫اب عالیان سے نوجھا گیا۔۔۔۔"کیاآپ کو پہ ئکاح ق نول ہے ؟"۔عالیان نے انک ظر م کے‬
‫جوسی سے جمکتے جہرے پہ ڈالی اور انک تھیڈی شایس ہوا کے سیرد کی اور جواب دنا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جی ق نول ہے۔۔۔۔۔‬
‫ق نول ہے۔۔۔۔‬
‫ق نول ہے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ئکاح نامے پہ شاین کے ئعد یتے جوڑے کی جوسی تھری زندگی کے لتے دعا کی گتی ۔سب عالیان‬
‫ق‬ ‫ع‬‫نہ م‬
‫سے گلے ملے اور سب سے لے م ضاحب۔وہ آج وا عی ہت جوش ھے۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ظ‬
‫‪....................................................................‬‬

‫۔عالیان سییج پہ بیٹھا۔وہ نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔کجھ لوگوں کو چاہت کی قسمت سے چلن‪ ،‬نو‬
‫کسی کو رشک آرہا تھا۔عالیان سییج پہ بیٹھا ضامن سے نات کررہاتھاکہ اچانک اس کی ئظر شا متے‬
‫سے آنی چاہت پہ پڑی نو جیسے نلییا ہی تھول گتی۔وہ مسلسل اسے دنکھ رہا تھاکہ ضامن کان‬
‫کے ناس نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫یس کردے تھانی پیری ہی ہے۔کییا ناڑے گا۔ لوگ دنکھ رہے ہیں۔گھر چاکر فرصت سے دنکھ"‬
‫لییا تھاتھی کو۔و یسے تھاتھی ہیں نو نہت ییاری۔تم دونوں کی جوڑی نہت جوئصورت لگے‬
‫گی"۔ضامن نے اسے ج ھیڑنے سرارت سے کہا۔نو عالیان نے اس سخت گھوری سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نوازا۔عالیان کو جود سمجھ نہیں آرہی تھی۔نو آخر اسے ہوکیاگیا تھا۔وہ اییا نےجود کیسے ہوگیا کہ‬
‫اسےآس ناس کا ہوش ہی نہیں رہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫دوسری طرف چاہت جو کہ ناینہ کے شاتھ سییج کی طرف آرہی تھی۔جود پہ کسی کی ئظروں کی بیش‬
‫ک‬‫ن‬
‫کی مجسوس کرکے؛ایتی ئظر اتھا کہ د ھی نو عالیان کو جود کو ھورنے نانا۔‬
‫گ‬
‫نےسرم ‪ ،‬لوفر دنکھو کیسے دنکھ رہاہے جیسے نایت ئگل چانے گا‪،‬تھرکی کہیں کا۔و یسے ناینہ تھیک"‬
‫ہی کہتی تھی۔کافی ہییڈسم ہے۔کافی اجھی پرسییلتی ہے۔ہوں!اگر ناینہ کو ی یاچل گیاکہ میں اس‬
‫کے تھانی کی پرسییلتی سے امیرس ہوگتی نو جوسی سے فوت ہی پہ ہوچانے ۔تھانی کی‬
‫ج‬
‫مچی۔"چاہت اب اس کے دنکھتے سے دل میں اسے الفانات سے نواز رہی تھی۔شاتھ ہی اس‬
‫کی پرسییلتی سے امیریس تھی ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اس کے ئعد چاہت کو عالیان کے نہلو میں یٹھادنا گیا۔دونوں کی جوڑی نہت جوئصورت لگ رہی‬
‫م‬
‫تھی۔ عظم ضاحب نے چاہت کے سر پہ ہاتھ ت ھیرااور الریب ا یتےنہو بیتے کے ضدقے واری‬
‫چارہی تھیں۔اب اقان چاہت کے ناس آنااور نوال۔۔۔۔‬
‫ہانےتھاتھی !نہجانا ارے آپ کیسے مجھے نہجابیں گی آپ نو مجھ سے نہلی نار مل رہی "‬
‫ہیں۔۔۔۔میں آپ کا ییارا شا دنور اقان۔نو کین کال می اے اف "۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت نے مسکراکہ جواب دنا"ہانے !اے اف نو کین کال می آنی ایسیڈ اف تھاتھی‬
‫‪"،،،،،‬اوکے۔۔۔۔۔"اوکے تھاتھی او سوری آنی‬
‫عالیان نے اسے چانے کا اشارہ کیا نو اس نے آہسیگی سے چاہت کے کان میں کہا"آنی آپ‬
‫کے جو پہ ہتی ہیں نا۔‬
‫‪He is so rude.arrogant and kharoos...beware from him‬‬
‫"‬
‫۔میرے تھانی نا نہت ہی سڑو ہیں۔"۔۔۔۔‬
‫چاہت ایتی ہیسی کٹیرول کرنے ہونے رازداری نولی ۔۔‬
‫۔۔۔۔‪"don't worry bro I can handle him ".‬‬
‫تم قکر مت کرو تم اتھی ایتی آنی کو چا یتے نہیں ہو۔تمہارے تھانی کی‬
‫‪arrogance‬‬
‫‪ "،،،،،،‬پہ چٹم کی نو میرا نام چاہت نہیں‬
‫نو تھر آنی آپ اییا دوسرا نام رکھ لیں ک نونکہ تھانی نے نہیں ندلیا۔۔"اقان کو ئقین تھا کہ عالیان"‬
‫نہیں ند لتے واال۔۔۔۔‬
‫دنکھتے ہیں تھر"چاہت تھی پراعٹماد تھی۔اسے جود پہ نہت تھروسہ تھا۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آنی مجھے اب چانا چا ہتے کنونکہ آپ کے ہتی مجھے کجا چیانے کے موڈ میں"پہ کہہ وہ سییج سےاپر"‬
‫گیا۔۔۔۔‬
‫کہہ نو تھیک رہا سکل سے ہی سڑو لگ رہا ہے لیکن حیر اس کی پرسییلتی پہ سوٹ تھی کرنا ہے"‬
‫اس کو نگتی کا ناچ پہ تجانا نو میرا نام تھی چاہت نہیں "چاہت نے ہیسی دنانے ہونے‪،‬‬
‫سوچا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اور چاہت کے ییچ کونی نات نہیں ہونی لیکن حب وہ اقان سے نات کررہی تھی عالیان کو‬
‫ایسا لگا کہ اس نے پہ آواز کہیں ستی ہے پر ناد نہیں آرہا تھا۔حیر کھانے کے ئعد رحصتی کاسور‬
‫مجا۔چاہت ادریس ضاحب اور عافنہ کے گلے لگ کے جوب رونی کہ اس کی ہجکی ییدھ گتی۔عالیان‬
‫کا موڈ اب خراب ہورہاتھا۔‬
‫چاہت عالیان اور ناینہ انک ہی گاڑی میں تھے۔چاہت کو سیٹھالیا مشکل ہورہا تھا ۔وہ شارا راسنہ‬
‫اسے حپ کروانی آنی۔‬
‫عالیان جو کہ فریٹ سبٹ پہ بیٹھاتھا۔ئظر نار نار تھیک کے چاہت کی طرف چلی چانی۔وہ جود پہ‬
‫م‬
‫قانو نالییا۔آخرکار سب شایسنہ کے گھر نہیچے ۔ک نونکہ عظم ضاحب کا الہور کونی گھر نہیں تھا۔ائکا‬
‫انک گھر اشالم آناد میں تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت آج اس گھر کی نہو کی جی بت سے آنی تھی ۔گھر کو نہت ہی جوئصورت سے سجانا گیا تھا۔ایسا‬
‫لگ رہا تھا کہ جیسے روسنوں کا سیالب آہا ہو۔چاہت کا نہت زپردست ونلکم کیاگیا۔چاہت جونکہ‬
‫تھک گتی تھی نو اسے عالیان کے کمرے میں یٹھا دنا گیا۔۔۔ناینہ نے اسے کمرے میں آنے نک‬
‫نہت ییگ کیا۔‬
‫عالیان تھانی نو نہلی ئظر میں عاسق ہو گتے تمہارے‪،‬کیسے نارنار ییار تھری ئظروں سے دنکھ رہے "‬
‫تھے تمھیں "۔۔۔۔‬
‫چاہت نے نہت مشکل سے چان جھڑانی ۔وہ اسے تھولوں کی سیج پہ یٹھا کے چلی گتی ۔چاہت‬
‫نے کمرے کا چاپزہ لیا۔کمرہ کافی پڑا تھا۔الل گالنوں سے نورے کمرے کو سجانا گیا تھا۔پہ سب دنکھ‬
‫کہ چاہت نہت پروس ہونے لگی۔وہ نار نار ا یتے جسک ہوی نوں پہ زنان ت ھیر کہ اتھیں پر کررہی‬
‫تھی۔وہ نہادر سی چاہت آج نہت پروس تھی۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان نو چا تھاتھی پیرا و یٹ کررہی ہوگی ۔"عالیان اس وقت ضامن کے شاتھ گارڈن میں بیٹھا"‬
‫تھا۔وہ کافی دپر سے نوٹ کررہا تھاکہ وہ روم میں چانا نہانے نہانے سے‬
‫‪avoid‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کررہا ہے۔۔۔۔‬
‫دنکھ نار اب پیری شادی ہو چکی ہے ۔اب نو اکیال نہیں ہے پیرے شاتھ انک اور زندگی خڑ چکی"‬
‫ہے۔وہ پیری ی نوی ہے اور اب اس کا تجھ پہ پیری زندگی پہ نورا نورا جق ہے۔اس لتے میڈی کو‬
‫تھول چا اور یتی زندگی کی سروعات کر۔نو سمجھ رہا ہے نا میں کیا کہہ رہا ہوں"ضامن اس کے‬
‫کیدھے پہ ہاتھ رکھ کے اسے سمجھانا لگا۔۔۔۔‬
‫ضامن اب نو تھی مجھے ہی سمجھا۔نار میں کمیروماپز کنوں کروں۔میں م یڈی کو یسید کرنا ہوں اور"‬
‫س‬
‫اسے نہیں تھال شکیا۔ مجھے تم"وہ عرانا اور غصے سے وہاں سے اتھ کے چال گیا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ل‬
‫نو مانے نا پہ مانے میرے نار۔پیرے ئصبب میں چاہت تھاتھی ہی کھی تھی۔اور ئکاح کے"‬
‫نولوں میں نہت ظاقت ہونی ہے۔اور جیسے آج نو‬
‫‪avoid‬‬
‫کررہاہے نا۔کل اس کے ئعیر پیرا گزارہ تھی ممکن نہیں ہوگا۔آج جس سے نو ئقرت کا دم تھرنا‬
‫ہے نا۔کل اس کے غسق میں گوڈے گوڈے ڈوب چانے گا۔"ضامن اسے چانے ئعد اس سے‬
‫مجاطب تھا اور گہرا مسکرارہاتھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ اس وقت شدند غصے میں تھا۔انک نو ضامن کی نابیں اوپر سے ڈنڈ سے کتے گتے وعدے نے‬
‫اس کا دماغ خراب کر رکھا تھا۔وہ اس وقت شدند طیش میں تھا۔‬
‫اس نے دھاڑ سے دروازہ کھوال ۔شا متےوہ دلہن کے لیاس میں نورے جق سے اس کے ییڈ پہ‬
‫ب‬
‫یٹھی تھی۔وہ اک نل کے لتے اس کے روپ میں کھو گیا۔لیکن اگلے ہی نل وہ اس جمار سے‬
‫ئکال۔اور اس کا نازو دنوچ کے شا متے کیا۔‬
‫چاہت اچانک اقیاد پہ اییا آپ سیٹھال پہ شکی اور سیدھا اس کے سیتے سے آلگی۔"تم ا یتے آپ‬
‫مج‬‫س‬
‫ب‬
‫کو تی کیا ہو۔میرے پیر یس کو میرے چالف کردنا۔تمہاری وجہ سے اتھوں نے میری انک پہ‬ ‫ھ‬
‫ستی اور زپردستی میری شادی تم سے کرادی۔ایسا کیا چادو کیا تم نے ان پر جو اتھیں تمھارے عالوہ‬
‫کجھ ئظر ہی نہیں آنا۔لیکن تمہاری ائفارمیشن کے لتے ییادوں کہ تمہارا پہ چادو مجھ پہ نہیں چلے‬
‫‪"،،،،،‬گا۔و یسے تھی نہت چلد میں ایتی محبت سے دوسری شادی کروں گا‬
‫اس کا انک انک لفظ اس یتی سنوری دلہن کے دل پہ تجلی ین کر گری۔ہر لڑکی کی طرح اشکے‬
‫تھی کجھ جواب تھےجو اس ایسان نے نل میں چکیا جور کر کے رکھ دنے۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ُ‬
‫اس نے جود کو سیٹھال ل یا اسے اس وقت اسے شا متے ھڑے ایسان پہ شدند صہ آرہا تھا۔وہ‬
‫غ‬ ‫ک‬
‫ا یتے دییگ روپ میں وایس آنی اور غصے سے نولی۔۔۔‬
‫او !ڈاکیر ضاحب ذرا پرنک پہ ناؤں رکھو۔آنے ہی سروع ہو گتے ۔و یسے تمہیں ڈاکیر کس نے"‬
‫ییانا۔۔۔۔ذرا تمیز نہیں ہے تمہیں کہ انک لڑکی سے کیسے نات کرنے ہیں اور تمھیں کس نے کہہ‬
‫دناکہ میں تم سے شادی کرنے کے لتے مرے چارہی تھی۔مجھے نو شادی کرنی ہی نہیں تھی‬
‫۔مگر تمہارے ڈنڈ نے میرے نانا کو ایتی پرانی دوستی کا واسطہ دنا نو مح نورا مجھے ا یتے نانا ہاں کرنی‬
‫پڑی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اور آ ییدہ سے مجھ سے تمیز سے نات کرنا ورپہ اسے دنکھ رہے ہو نا )اس نے مونانل کی طرف‬
‫اشارہ کیا (اسے مونانل کہتے ہیں تمہاری ونڈنو ییاکر سوشل میڈنا پہ انلوڈ کردوں گیاور مظلوم بت کا‬
‫ڈرامہ کروں گی کہ تم مجھ پہ نہت ظلم کرنے ہو"وہ منہ کھولے اس کی دھمکی سن رہا تھا۔وہ غصے‬
‫سے الل ہورہی تھی اور نہت ہی ک نوٹ لگ رہی تھی۔وہ نو سوچ رہا تھاکہ کونی سرئف اور سرمیلی‬
‫سی لڑکی ہوگی ۔جیسا اسے ییانا گیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫اسے نو لگ رہا تھاکہ وہ اس پہ روعب جھاڑے گااور وہ اس سے ڈر چانے گی۔لیکن وہ نو ییاجہ‬
‫ئکلی۔وہ ضدمے سے اس کے ی نور دنکھ رہا تھا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫ک‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫مج‬‫س‬
‫مجھے کمزور ھتے کی کوشش مت کرنا یں وقت آنے پہ نو یس کی مدد ھی لے تی ہوں اور م"‬
‫م‬
‫پہ ڈومسیک ونلییس کا کیس تھی کر شکتی ہوں ۔۔۔‬
‫‪afterall you know the women's power right...‬‬
‫اور جہاں نک نات تمہاری دوسری شادی کی ہے نو ایتی ہونے والی ی نوی کو میرے شاتھ"‬
‫شاییگ پہ تھیحیا میں اس کی شاییگ میں ہیلپ کروادوں گی ۔آفیرآل مجھے انک شادی کا انکسیربیس‬
‫جو ہے"۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫وہ معصوم بت سے آ کھیں میاکے نولی ۔وہ نو غش کھانے کوتھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اب ہ نو شا متے سےمیں نہت تھک گتی ہوں مجھے جییج کرنا ہے۔چاہت غصے سے نولی۔عالیان‬
‫نے اس کی کمر سے چکڑ کہ ا یتے نے چد فریب کیا تھاکہ وہ اس کی گرم شایسوں کی بیش ا یتے‬
‫جہرے پہ مجسوس کرشکتی تھی۔اس دل نہت پیزی سے دھڑک رہاتھا۔۔۔۔‬
‫عالیان اس کے کان کے فریب جھکااس کے ہویٹ چاہت کے کانوں کی لو جھورہے تھے اور‬
‫نہت آہسیگی سے نوال۔۔۔۔"میرے شاتھ آ ییدہ اس طرح نات مت کرنا۔مجھ سے آج نک اس‬
‫طرح کسی نے نات نہیں کی۔پہ تمہارے لتے نہلی اور آخری وارییگ ہے۔"چاہت کی رپڑھ کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہڈی میں سیسیاہٹ ہونی۔عالیان نے اسے جھوڑ دنا اور جییج کرنے ڈریسیگ میں گھس گیا۔چاہت‬
‫کا دل اتھی تھی نہت پیزی سے دھڑک رہا تھا۔۔۔۔‬
‫چاہت نے شاری چ نولری آناری اور واڈ روب سے اییا شادہ شا لون کا سوٹ لیا اور جییج کرنے‬
‫واسروم میں گھس گتی۔حب ناہر آنی نو عالیان آرام دہ پراوز سرٹ نہتے ییڈ پہ لییا تھا۔چاہت‬
‫اسے دنکھ کہ نولی "میں کہاں سوؤں گی "۔۔۔۔۔‬
‫پہ تمہارا مسیلہ ہے۔چاو صوقے پہ سو چاؤ "عالیان نے الپرواہی سے کیدھے احکانے ۔۔۔۔"‬
‫اس شادی سے مسیلہ تمہیں ہے مجھے نہیں نو تم صوقے پہ چاو۔و یسے تھی میں صوقے پہ"‬
‫نہیں سو شکتی "چاہت اسے گھورنے لگی ۔۔۔۔۔۔‬
‫اومیڈم پہ میرا ییڈ میں ک نوں صوقے پہ سوؤں۔ ۔اور تم تھول چاؤ کہ میں تمہیں ا یتے ییڈ پہ"‬
‫سونے دوں گا۔"عالیان کا تھی نارہ کافی ہانی تھا۔۔۔‬
‫اب نو میں نہیں سوؤں گی ییڈ پہ اور تم مج ھے نہیں روک شکتے۔تم نے شک نہاں دوسری"‬
‫طرف سو شکتے ہو"چاہت معصوم بت کے شارے رئکاڈنوڑ دنے۔۔۔۔۔‬
‫او ہیلو تمہیں کس نے اچازت دی نہاں سونے کی "عالیان چاہت کو گھورنے لگا۔۔۔"‬
‫نو تم مجھے نہاں ییڈ پر نہیں سونے دو گے "چاہت نے نوجھا۔۔۔"‬
‫نلکل تھی نہیں "عالیان نے ضاف ائکار کردنا نو چاہت کون شا کم تھی ۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نو تھیک ہے میں ییچے چارہی ہوں تمہارے ڈنڈ کو ی یاوں گی تم نے مجھے روم سے ئکال دنا کنونکہ"‬
‫تم میرے شاتھ ییڈنہیں سٹیر کرنا چا ہتے"چاہت نے دروازہ کی طرف چانے دھمکی دی ۔عالیان‬
‫کو چاہت پر کونی تھروسہ پہ تھا کیا ینہ وہ سیدھا ڈنڈ کے روم میں نہیچ چانے اس کی سکایت کرنے‬
‫اور اسے رات روم کے تجانے روڈ پہ گزارنی پڑھے اس لتے عالیان نے اسے روکا۔۔۔۔۔‬

‫اجھا میں ہارا تم جیتی۔اب آچاؤ وایس۔ سو چاؤ نہاں ییڈ پہ۔میں دوسری طرف سو چانا ہوں"‬
‫عالیان ییڈ کی دوسری طرف چال گیا۔چاہت گردن اکڑاکہ آنی اور ییڈ پہ ل بٹ گتی۔۔۔۔اور"‬
‫تھکاوٹ کی وجہ سے دونوں چلدی ہی بیید کی وادنوں میں گم ہو گتے۔۔۔۔‬
‫‪...............................................‬‬

‫سورج کی جھن کرنی روستی پردوں سے کمرے میں داچل ہورہی تھی۔چاہت کی آنکھ کھلی نو جود پہ‬
‫کجھ وزن مجسوس ہوا۔نہلے نو بیید کے جمار کی وجہ سے کجھ سمجھ پہ آنا۔پر جیسے کی جواس نہال‬
‫ہونے نو ا یتے نہلو میں عالیان کو دنکھا۔جس کا انک نازو چاہت کی کمر پہ تھا۔وہ چاہت کے‬
‫نےچد فریب سونا تھا کہ چاہت اس کی شایسیں ایتی گردن پہ مجسوس کرشکتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان سونے ہونے معصوم لگ رہا تھا۔چاہت اس کو دنکھ کہ سوچتے لگی۔"سونے وقت کییا‬
‫معصوم لگیا ہے ۔ورپہ چا گتے ہونے نو چالد کی روح آچانی ہے اس میں "‪،،،،،،،،،،،‬جیسے ہی‬
‫چاہت کو ایتی نوزیشن کا اندازہ ہوا وہ نوکھال گتی۔چاہت ایتی کمر سے عالیان کا نازو ہیانے کی کوشش‬
‫کرنے لگی مگر ناکام رہی۔عالیان کا ڈنل ڈول واال نازو اس کے لتےہالنا تھی مشکل ہورہا‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫چان نو اس کی یب ئکلی حب عالیان نے بیید میں اسے زور سے جود میں تھییجا۔اب عالیان کی‬
‫نکڑ مصنوط تھی۔ چاہت اس کی گرقت میں تھڑتھڑانے لگی ۔عالیان نو گہری بیید میں تھا۔چاہت‬
‫کی تھڑتھڑاہٹ سے اس کی آنکھ کھل گتی۔۔چاہت کو ایتی ناہوں میں تھڑتھڑانے دنکھ وہ ہوش‬
‫میں آنا اور زور سے اسے ییج ھے دھکا دنا۔۔۔۔‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہونی میرے فریب آنے کی۔میں نے تمہیں نہلے تھی سمجھانا تھا کہ جود کو"‬
‫مج‬‫س‬
‫میری ی نوی ھتے کی کوشش مت کرنا۔"عالیان چاہت پہ دھاڑنے لگا۔۔۔‬
‫ن‬
‫چاہت کو کہاں ا یسے رونے اور لہچے کی عادت تھی۔چاہت کی آ کھیں تھیگتے لگیں۔چاہت روندھی‬
‫ہونی آواز میں نولی ۔۔۔"میں نہیں آنی تھی تمہارے فریب تم نے مجھے کھیجا تھا۔جیسے میں تمہارا ِنلو‬
‫ہوں۔"۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان کو واقعی اقسوس ہوا تھا ا یتے روپہ پہ لیکن انا ییچ میں آگتی۔تھی نو وہ ان چاہی ی نوی ہی‬
‫نا۔وہ کجھ تھی نولے ئعیر واش روم میں گھس گیا۔ چاہت اس کے رونے کی وجہ سے نہت دکھی‬
‫تھی۔اس کی آنکھوں سے مسلسل آیسو نہہ رہے تھے۔ا یتے ماں ناپ کی اکلونی اور الڈلی بیتی تھی‬
‫۔اس کے امی نانا نے کھتی اسے گرم ہوا تھی پہ لگتے دی۔ایسا روپہ نو دور کی نات تھی۔تھر جود کو‬
‫مصنوط کرنے ہونے اتھی اورجود کو سیسے میں دنکھتے ہونے نولی۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫م‬‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫مسیر عالیان م یں ا ھی ییا یں کہ چاہت حیز کیا ہے ۔ م یں چا یتے کہ م نے کس"‬
‫آقت سے ی نگا لیاہے ۔تمہیں دن میں نارے پہ دکھانے نو میرا نام تھی چاہت نہیں "چاہت کے‬
‫اندر کی سنظانی روح کو عالیان حگا حکا تھا۔اسے نہیں ییا تھا کہ چاہت اسے نگتی کا ناچ تچوانے‬
‫والی تھی۔۔۔۔۔‬
‫واسروم کا دروازہ کھلتے کی آواز سے چاہت ہوش کی دییا میں وایس آنی۔عالیان پرنکیگ سوٹ نہتے‬
‫ناہر آنا۔وہ ہر روز جوگیگ کرنا تھا۔وہ چاہت پہ انک ئگاہ ڈال کے ناہر ئکل گیا۔چاہت کے دماغ‬
‫میں خراقات نک رہی تھی عالیان کو ی یگ کرنے کی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے واڈ روب سے کیڑے ئکالے جو کل ہی شاند ناینہ نے نہاں سبٹ کتے تھے۔۔۔وہ‬
‫واسروم میں گھس گتی۔نہاکے ناہر آنی اس کے لمتے نالوں سے نانی گر رہا تھا۔چاہت نے سرخ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫رنگ کی گھینوں نک آنی فراک نہن رکھی تھی۔وہ سیسے کے شا متے کھڑی ہوگتی۔ییار ہونے‬
‫لگی۔ا یتے میں الریب اس کے روم میں آنی ۔۔۔۔‬
‫ارے تم چاگ گییں بییا۔چلو اجھی نات ہے۔عالیان نو شاند جوگیگ پہ گیا ہے۔اسے آنے دو"‬
‫تھر دونوں شاتھ ییچے آنا ۔"چاہت نے اییات میں سر ہالنا۔نو اس کا گال تھیٹھیا کے ناہر ئکل‬
‫گییں ۔۔۔۔‬
‫چاہت تھر سے سیسے کے آگے کھڑی ہوگتی وہ نالوں کو نو لتے سے جسک کررہی تھی کہ ا یتے میں‬
‫عالیان تھی وایس آگیا۔اس ئظر نے اجییار چاہت کے لمتے جوئصورت نالوں پہ گتی۔میڈی کے‬
‫نال کیدھوں نک ہی تھے۔عالیان کو لمتے نال نہت یسید تھے ۔نوایس میں رہتے ہونےاس نے‬
‫کسی تھی لڑکی کے ا یسے نال نہیں د نکھے تھے۔وہ جیسے کھو ہی گیا۔چاہت نے نال جھیکے نو نانی کی‬
‫نوندیں عالیان کے منہ پہ لگی نو وہ ہوش میں آنا۔اسے ییا ہی پہ چال کہ کب وہ چاہت کے ییجھے‬
‫آکے کھڑا ہو گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کی ئظر سیسے سے ہونی ہونی عالیان پہ گتی۔نو وہ پروس ہوگتی اور انک دم ییج ھے مڑی‬
‫۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کجھ کہیا ہے "چاہت اسے جود کو نکتے دنکھ نوجھتے لگی ۔۔۔۔"ہاں نہیں!وہ ہاں "وہ ایتی ہڑپڑاہٹ‬
‫پر قانو نانے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔‬
‫کیا؟؟؟؟"چاہت نے نوجھا۔۔۔۔"‬
‫عالیان ڈریسیگ بییل کے دراز کی طرف جھکا اور اس سے انک مجملی ڈنا ئکاال۔۔۔۔۔‬
‫وہ پہ موم نے دنا تھا تمہیں د یتے کے لتے اسے نہن لو"عالیان نے اس کی طرف ڈنا پڑھیا ہوا"‬
‫کہا۔۔۔۔چاہت نے کھوال نو اندر انک نازک شاجوئصورت ڈاتم یڈ کا الکٹ تھا۔‬
‫جس پہ اک گالب اور اس کے اوپر انک ییلی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫واؤ پہ کییا جوئصورت ہے۔و یسے شاسو مامی کی جوایس کی داد د یتی پڑے گی"۔۔"‬
‫چاہت نے اس الکٹ کو دنکھتے ہونے عالیان سے کہا نو عالیان وہاں سے عایب تھا۔اور واسروم‬
‫سے نانی گرنے کی آواز آرہی تھی۔چاہت نے کیدھے احکانے اور الکٹ نہیتے کی کوشش کرنے‬
‫لگی۔الکٹ کی ہک اس کے نالوں میں تھیس گتی۔وہ ئکا لتے کی کوشش کررہی تھی۔لیکن ہک‬
‫سے اشکے نال کھیچ رہے تھے۔اسی ای یا میں عالیان تھی نہا کہ آگیا۔اس کی ئظر چاہت پہ پڑی جو‬
‫نالوں سے چیگ کررہی تھی ۔کافی دپر نک عالیان اس کے سیسے آگے ہیتے کا ای نظار کرنے‬
‫لگا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫اب عالیان اکیاہٹ کا سکار ہورہا تھا۔وہ کجھ کہیا چاہت کی شسکی ئکلی ۔وہ ال کے چاہت‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫نک آنا ۔ہک سے اس کے نال ئکالے۔اور اس کے نال گردن سے ہیا کے الکٹ نہیا دنا۔چاہت‬
‫کے نو مانو اوشان ہی حظا ہو گتے۔عالیان نے چاہت کو سیسے کے آگے سے ہیانا اور جود ییار‬
‫ہونے لگا۔۔۔۔دونوں ییار ہونے کے ئعد ییچے آنے۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ڈاییگ بییل پہ سب بیٹھے ناسنہ کررہے تھے۔چاہت اور عالیان نے سب کو شالم کیا۔اور دونوں‬
‫م‬
‫"‪،،،،‬شاتھ بیٹھ گتے۔ عظم ضاحب نے جواب دنا اور چاہت کے سر پہ ہاتھ رکھ دنا اور نولے‬
‫کیسی ہو بییا؟"۔۔۔‬
‫ع‬ ‫م‬ ‫ا‬
‫الج ْمد هللْ نلکل تھیک ہوں ائکل "چاہت نے کہا نو م نولے "ا ل یں ڈنڈ نولو بی یا۔ یسے"‬
‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ظ‬
‫مجھے عالیان اور اقان ڈنڈ نالنے ہیں ۔تم تھی نالؤ ۔ک نونکہ تم تھی ہماری بیتی ہو"۔۔۔۔۔‬
‫جی ڈنڈ"۔۔۔۔۔۔۔چاہت مسکرانے ہونے نولی"‬
‫وہ سب نو تھیک ہے تھاتھی لیکن میرے دوست کو کیا کرنال کھال دنا تھا صیح صیح جو اییا کڑوا منہ ییا"‬
‫رہا ہے"ضامن عالیان کو دنکھتے ہونے مزاحنہ انداز میں نوالاور عالیان کو آنکھ ماری۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے نہیں ضامن تھانی ۔عالیان تھانی نوہر وقت ایسا ہی کڑوا منہ ییا کہ رکھتے ہیں جیسے اتھی"‬
‫اتھی کرنال کھا لیاہو۔اب اس میں میری آنی کا کیا قصور "اقان سے ایتی آنی کی پرانی پرداست پہ‬
‫ہونی ۔۔‪...‬ضامن اور اقان کو نو نار نار عالیان پڑی ہ نوی قسم کی گھوری سے نوازنا۔تجاکہ کجا ہی پہ‬
‫چیا چانے۔۔۔۔۔‬
‫ارے ارے آپ دونوں نو میرے تھانی کی پرانی ہی کرنے لگ گتے ہیں۔میرے تھانی نو نہت"‬
‫سو یٹ ہیں"۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ کہاں ییج ھے رہتے والی تھی۔ا یتے تھانی کے جق میں لڑانی میں کود گتی ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫بییل پہ سب یٹھتے ان کی نوک جھوک اتچوانے کررہے تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫الریب چاہت کو مجاطب ہوبیں ۔۔۔۔"چاہت میں و لٹمے کا جوڑا تمہارے کمرے میں نہیجا دوں گی‬
‫۔تم نانی کے شاتھ نارلر چلی چانا ۔چانے ہونے ضامن تم دونوں کو جھوڑ دے گا۔ک نوں‬
‫ضامن؟"اتھوں نے ضامن سے نوجھا۔۔۔۔۔‬
‫نلکل آ یتی۔میں جھوڑآؤں گا"ضامن نوال۔۔۔۔۔۔"‬
‫چاہت مسکراکہ نولی"جی آ یتی"۔۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫م"!الریب نے آپرو احکا د کھا۔۔۔۔‬
‫مظلب موم"چاہت نے انک دم درستی کی"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں اب تھیک ہے میری بیتی"الریب الڈ سے چاہت سے نولی۔چاہت جود کو نہت جوش"‬
‫قسمت سمجھ رہی تھی کہ اییا محبت کرنے واال شسرال مال اسے ۔لیکن انک مالل تھا اسے سوہر کی‬
‫محبت پہ ملتے کا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مسلسل چاہت سے سب کی محبت دنکھ کے چیلس ہورہا تھا۔اور پرے پرے منہ ییارہا‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫امی امی !میں آگیا۔"قاران اتھی اتھی گھر میں داچل ہوا تھا اور ایتی امی کو آوازیں دنے"‬
‫لگا۔۔۔۔"ارے قاران تم ا یتے چلدی وایس آ گتے"۔شایسنہ ناہر آنی نو اسے حیرت دنکھا اور اسے‬
‫جوسی سے گلے ملیں ۔۔‬
‫ہاں امی کام چلدی چٹم ہوگیانو سوچاسیکو سیراپز دے دوں ۔و یسے امی گھر میں کونی قیگشن تھا"‬
‫کیا۔پہ البییگ ؟"قاران نے سوالنہ انداز میں نو جھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ا یتے میں نافی لوگ تھی اس کی آواز ان کے آ گتے۔سوانے عالیان ضامن اور چاہت ناینہ کے‬
‫عالوہ ۔۔ عالیان اور ضامن اوپر روم میں تھے ۔اور چاہت اورناینہ نارلر گییں تھیں ۔شام ہونے‬
‫والی تھی۔سب یس ی یار ہونے والے تھے۔۔۔۔۔‬
‫ہاں وہ کل عالیان کا ئکاح تھا۔اسی لتے ڈنکوریشن ہونی تھی ۔اجھاہوا تم آ گتے آج ولٹمہ ہے۔تم"‬
‫تھی شامل ہو چاؤ گے"الریب نے اس کے سوال کا جواب دنا۔۔۔۔۔‬
‫کیا مامی اور آپ لوگ مجھے اب ییا رہے ہیں۔"‬
‫‪thats not fair.‬‬
‫قاران نو نہت حیران ہوا۔۔۔۔۔"‬

‫بییا میں نے ہی م نع کیا تھا سب کو تمہیں ییانے سے ۔تم نے اس پزیس کو سبٹ اپ کرنے"‬
‫کے لتے کیتی محبت کی تھی۔ہم نہیں چا ہتے تھے کہ تم شادی کے لتے کم ادھورا جھوڑ کر آؤ۔ہم‬
‫نے عالیان کو اتمرجیسی میں نہاں نالناک نونکہ ہم لوگ وایس چانے سے نہلے عالیان کی شادی‬
‫م‬
‫کرد ی یا چا ہتے تھے ہمیں معاف کردو" عظم نے قاران کو شارے چالت سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کونی نات نہیں ماموں آپ نے میری تھالنی کے لتے پہ سب کیا چلو اب میں آگیا ہوں نا نو"‬
‫ن‬
‫و لٹمے میں سرکت کروں گا۔عالیان اور تھاتھی کہاں ہیں "قاران آ یں پڑی کرنے ہونے‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫نوال۔۔۔۔‬
‫بییا تمہاری تھاتھی نو ناینہ کے شاتھ نارلر گتی ہے لیکن عالیان روم میں ہے "الریب نے"‬
‫کمرے کی طرف اشارہ کرنے ہونے کہا۔۔۔۔۔‬
‫بییا تم آرام کرلو تھر ییار ہوچانا ہال چانے کے لتے"شایسنہ نے اسے کہا نو قاران نے اییات"‬
‫میں سر ہال دنا۔۔۔۔‬
‫قاران روم میں گیا اور عالیان سے مال۔عالیان اسے یسید نہیں کرنا تھا لیکن قاران نو اسے چاہیا‬
‫تھا۔ قاران نے اسے میارکیاد دی کافی دپر اس سے نابیں کرنا رہا تھر روم میں چالگیا آرام کی عرض‬
‫سے۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان تھی اس کے چانے کے ئعد ییار ہونے لگا ۔ڈنڈ کے چکم کے مظانق اسےچاہت اور ناینہ‬
‫کو نک کرنا تھا نارلر سے۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫میری چاہت‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫رات ہوچکی تھی سب ہال نہیچ چکے تھے۔عالیان تھی چاہت اور ناینہ کو نک کرنے نہیچ گیا‬
‫تھا۔وہ کافی دپر سے ان کا نارلر کے ناہر و یٹ کررہا تھا۔آخرکار اس نے تھک ہار کر ناینہ کو کال‬
‫کی ۔نو اس نے آنے کی نوند سیانی۔۔۔‬
‫چاہت اور ناینہ ناہر آ بیں نو وہ عالیان ناہر ان کا و یٹ کررہا تھا۔عالیان رانل نل نو پیری بیس میں‬
‫نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔چیکہ چاہت نے نی ییک کلر کی ی بٹ کی میکسی نہن رکھی تھی۔سر پر‬
‫شل نفے سے دو ینہ سبٹ تھااور شاتھ ڈاتم یڈ کی نازک سی چ نولری میں کہیں کی شہزادی لگ رہی‬
‫تھی۔عالیان تھر اس کے روپ میں کھو گیانو ناینہ نے اس کے آگے چیکی تجانی۔۔۔۔‬
‫کہاں کھو گتے تھانی۔آپ ہی کی ہے ئعد میں دنکھ لیحتے گا۔اتھی ہم ل بٹ ہو رہے ہیں نو"‬
‫چلیں"ناینہ سرارت سے نولی۔۔۔۔۔‬
‫ہاں ہاں چلو میں کب نہاں ر کتے کا کہہ رہاہوں"عالیان ایتی جوری نکڑی چانے پر"‬
‫ہڑپڑانا۔۔۔سب گاڑی میں بیٹھ گتے۔چاہت آگے چیکہ ناینہ ییجھے بیٹھ گتی۔شارے را ستے ناینہ‬
‫چاہت اور عالیان کو ییگ کرنی ہونی آنی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اب بی نوں ہال نہیچ گتے ۔دونوں الگ الگ چلتے لگے نو ناینہ نے چاہت کا ہاتھ نکڑ کہ عالیان کے‬
‫نازو پہ رکھ دنا۔"اب لگ رہے ہیں نا کیل۔اب چلتے"ناینہ نولی ۔نو چاہت اور عالیان کی ئظریں‬
‫نکرانی۔دییا کو دنکھانے کے لتے شہی لیکن وہ دونوں تھے نو میاں ی نوی نا۔۔۔۔۔‬
‫اب دونوں چل دنے۔ناینہ ان کے ییج ھے تھی۔وہ جیسے ہی ہال میں اپیر ہونے سیاٹ الیٹ آن‬
‫ہونی ۔نافی شاری البیس یید ہوگییں۔ہر ئظرکا مرکز عالیان چاہت یتے تھے۔دونوں نے زندرستی‬
‫مسکراہٹ سجا رکھ تھی جہرے پر۔دونوں کی جوڑی نہت ہی جوئصورت لگ رہی تھی ۔۔۔۔۔‬

‫قاران کی ئظر حب عالیان کے شاتھ چلتی چاہت پہ پڑی نو اسے لگا کہ اسے کونی دھوکہ ہواہے‬
‫۔اسے حب لگا کہ اسے کونی دھوکہ نہیں ہواہے ۔پہ سچ ہے نو جیسے اس کےناؤں نلے زمین ئکل‬
‫گتی تھی۔اس نے ناس کھڑی ناینہ سے نوجھا "عالیان کی شادی چاہت سے ہونی ہے"اس کی‬
‫آواز میں انک کرب تھا جو ناینہ تچونی مجسوس کرشکتی تھی۔‬
‫ہاں تھانی چاہت کی ہمارے عالیان تھانی کی دلہن ہے ۔ک نوں کیاہوا تھانی"ناینہ نے اس کی"‬
‫چالت دنکھتے ہوا نوجھا۔۔۔۔۔‬
‫قاران ئعیر کونی جواب دنے ناہر ئکل گیا۔۔۔۔ناینہ کو کجھ علط مجسوس ہوا۔۔ قاران گاڑی لے کے‬
‫ئکل گیا۔وہ نہت رش ڈرای نونگ کررہا تھا۔نارنار چاہت عالیان کا نازو تھامے ہال میں داچل ہونی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ئظر آرہی تھی۔اییا آشان نہیں ہونا ایتی محبت کو کسی اور کے شاتھ دنکھیا۔ اس نے کیا سوچا تھا‬
‫اور اس کے شاتھ کیاہوگیا تھا۔‬
‫اس کی آنکھوں سے مسلسل آیسو نہہ رہے تھے ۔وہ جود کو نہت نے یس مجسوس کررہا تھا۔ایتی‬
‫محبت کو ایتی تھاتھی کے روپ میں دنکھیا آشان نہیں تھا۔‬

‫و لٹمے کا قیگشن سروع ہوحکا تھا ۔چاہت اور عالیان سییج پہ تھے۔مسکرانے ہونے دونوں شاتھ‬
‫نہت ہی جوئصورت لگ رہے تھے۔ادریس ضاحب اور عافنہ تھی نہیچ چکے تھے۔دونوں آنے چاہت‬
‫اور عالیان سے ملے۔چاہت کو گلے لگانا۔۔۔۔۔‬
‫کیسا ہے میرا بییا؟؟"ادریس ضاحب نے نوجھا۔۔۔۔۔"‬
‫ادریس کے سوال پہ چاہت کو عالیان کا روپہ ناد آگیا۔اس نے پڑی مشکل سے ا یتے آیسو پہ قانو نا‬
‫رکھا تھا۔۔۔‬
‫میں نلکل تھیک ہوں نانا۔یس آپ دونوں کی نہت ناد آرہی تھی"ناچا ہتے ہونےتھی اس کے"‬
‫آیسو ئکل آنے۔عافنہ نے اسے گلے لگانا۔۔۔۔‬
‫بییا میری بیتی کا چیال رکھیا۔میں نے تمہیں ایتی بیتی نہیں نلکہ چگر کا نکڑا دناہے۔اس کی"‬
‫آنکھوں میں کھتی آیسو پہ آنے د ی یا"ادریس ضاحب عالیان سے مجاطب ہونے۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ائکل کیسی نابیں کررہے ہیں۔میں چاہت کا چیال رکھوں گا۔پہ نو میرافرض ہےائکل۔آپ قکر"‬
‫مت کیحتے"عالیان ادریس ضاحب سے کہہ نودنا تھا لیکن پہ نو وہ تھی چاییا تھا اور چاہت تھی کہ وہ‬
‫اس کی ان چاہی ی نوی ہے۔اتھوں عالیان کو گلے لگا لیا۔۔۔۔۔‬
‫کھانے کے ئعد فونوسوٹ ہونا تھا۔فونو گرافر نے ایتی نکحرز ییانی اور ا یتے نولڈ نوز ی نوانے کہ دونوں‬
‫ک‬ ‫ُ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ہ‬
‫ہی ال گتے۔اور چاہت کا دل کررہا تھا کہ اس فونوگرافر کا سر تھاڑ دے نا نو جود یں چاکے‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ج ھپ چانے۔ہللا ہللا کرکے قیگشن چٹم ہوا۔۔۔۔‬
‫سب گھر کورواپہ ہونے۔ناینہ قاران کی وجہ سے پریسان تھی۔قاران نے چاہت اور عالیان کو شاتھ‬
‫دنکھ کر ایسا ک نوں ری انکٹ کیا۔اس نےقاران سے اس نارے میں نات کرنے تھان لی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫قاران اس وقت سیسان سڑک کے کیارےبیٹھا شگریٹ پہ شگریٹ تھونک رہا تھا۔ رات نہت‬
‫گہری اور کالی تھی۔اس وقت وہ نہت اذ یت میں تھا۔اس کی آنکھوں کے شا متے نارنار وہی م نظر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫گھوم رہا تھا۔حب چاہت مسکرانے ہونے عالیان کا نازو نکڑے ہال میں ابٹیر ہونی تھی۔آیسو اس‬
‫کی آنکھ سے ئکل کر زمین میں چذب ہوگیا۔۔۔۔۔۔‬
‫ک نوں آخر کنوں میرے شاتھ ہی ایسا ؟میرا کیا قصور تھا ۔نہی کےمیں نے دل وچان سے محبت"‬
‫کی تھی۔نوک نوں ہللا آخر ک نوں اسے مجھ سے چدا کردنا۔میری ندقسمتی کا نو عالم پہ ہے کہ مجھے ایتی‬
‫‪"،،،،‬محبت کو ایتی تھاتھی کے روپ میں دنکھیا ہوگا‬
‫قاران سیسان سڑک پہ یتہا چالرہاتھا ۔اییا اندر کا عیار ئکا لتے کی کوشش کررہا تھا۔اس جود کو نہت‬
‫نےیس مجسوس کررہاتھا۔انک طرف اس کی محبت تھی نو دوسری طرف اس کا تھانی۔۔۔۔۔۔‬
‫اشکے دل کادرد کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہاتھا۔اب وقت نو گزر حکا تھا۔اس کی زندگی میں‬
‫طوقان آحکا تھا۔اور اسکا سب کجھ پرناد کرحکا تھا۔ وہ وایس گھر نہیں چانا چاہیا تھا۔اسے اس‬
‫گھرسے وجست ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫تھکا ہارا کمرے میں نہیجا نو اس کی حیرت کی کونی ایتہا پہ رہی حب دنکھاکہ اقان اور چاہت قیگشن‬
‫والے کیڑوں میں ییڈ کےبیٹ ھے لوڈو کھیل رہے تھےعالیان۔چاہت اور عالیان گونی پہ لڑرہے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھے۔پہ دنکھ عالیان کے ما تھے پہ نل پڑے۔اسے چاہت پر رہ رہ کے غصے آرہا تھا۔اقان نو جھونا‬
‫تھا لیکن چاہت نو پڑی تھی۔سمجھدار تھی۔ل یکن اس کی خرکییں دنکھ کے عالیان کو دل کیا کہ‬
‫ماتھا ِی بٹ لے۔عالیان جیسے کہاں سمجھدار ایسان کو سییس اییل لڑکی چاہے تھی اور کہاں اسے‬
‫چاہت ملی جس میں نہت تچییا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ غصے سے لمتے لمتے ڈگ تھرنا دونوں کے سر پہ آن نہیجا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫"?‪"What the hell is this‬‬
‫اقان تم اس وقت نہاں کیا کرہے ہو۔اور پہ کونی ناتم ہے لوڈو کھیلتے کا‪،‬چاؤ ا یتے روم میں اور‬
‫سوچاؤ۔اور ہاں مجھے اس کے ئعد تم گھر میں ادھر ادھر میڈرانے ئظر پہ آؤ۔ناؤ گو نو نور روم"۔اقان‬
‫نے عالیان کا غصہ دنکھا کہ وہ سے کھسکیا ہی نہیر لگا۔چانے چانے چاہت کے کان میں‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫لگیا ہے آج تھانی نہت غصہ میں ہیں۔سو بیسٹ آف لک۔"۔۔۔۔۔"‬
‫تم قکر مت کرو۔تمہارے تھانی کو میں سیٹھال لو گی"۔۔۔۔چاہت اسے آنکھ مارنے ہونے"‬
‫نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫اقان کمرے سے ئکل گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫"????‪"Are you mad‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫رات کے نارہ تج رہے ہیں اور تم اقان سے لوڈو پہ لڑ رہی ہو۔اور پہ کیا چلنہ ییا رکھاہے ۔چاؤجییج‬
‫کرو"‪،،،،،‬عالیان دایت بیس کہ نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ڈاکیر ضاحب اییا غصہ صخت کے لتے اجھا نہیں ہونا۔وہ کیاکہتے ہیں ہاں نی نی ہانی ہوچانے"‬
‫گا۔اور تھر "چاہت ڈرنے کی انکییگ کی۔۔۔۔‬
‫تھر تمہارے دماغ کی یس تھٹ چانے اور تم سیدھااوپر۔اس لتے جسٹ چل۔اور کون سی"‬
‫کیاب میں ایسا لکھا ہےکہ رات کے نارہ تچے لوڈو نہیں کھیل شکتے۔"۔۔۔۔۔۔‬
‫کھیل شکتے ہیں نلکل کھیل شکتے ہیں لیکن نہاں نہیں کھیل شکتے۔"‬
‫"‪get that...‬‬
‫عالیان غصے سے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کجھ نولتی اس سے نہلے عالیان کیڑے لے کر واسروم میں گھس گیا۔چاہت تھی سر‬
‫جھیک کہ ا یتے کیڑے لیتی ڈریسیگ روم میں گھس گتی۔حب ناہر آنی نو عالیان صوقے پہ بیٹ ھا‬
‫ل بپ ناپ پہ کجھ کام کررہا تھا۔چاہت ییڈ پہ چاکر ل بٹ گتی۔اور ا یتے سر کے ییچے ہاتھ رکھ کے‬
‫سر اوتجا کرکے اسے دنکھتے لگی۔‬
‫عالیان نے نو نہلے اگ نور کیا لیکن تھر ییگ آکر نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،،‬ا یسےکیا گھور رہی ہو"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ دنکھ رہی تھی کہ تمہاری ناک پہ ہروقت غصہ بیٹھارہیا ہے۔ہروقت منہ پہ نارہ تچے ہونے"‬
‫ہیں۔ اوکدی ہیس وی لیا کروووو۔۔۔۔۔و یسے تمہارے نوایس میں مسکرانے پہ ییکس لگیا ہے ۔اگر‬
‫لگیاہے نوکونی نات نہیں ۔تم نہاں مسکرا شکتے ہو۔نہاں ناکسیان میں نلکل ییکس نہیں لگیا‬
‫ن‬
‫۔قسم سے "چاہت آ کھیں ییاکے معصوم بت سے نولی ۔۔۔۔‬
‫نو عالیان ل بپ ناپ شاییڈ پہ رکھیا ییڈ نک آنا ۔جہاں چاہت لیتی تھی۔‬
‫عالیان جھکا اور چاہت کے ادرگرد نازو رکھ کے فرار کے شارے را ستے روک دنے ۔وہ چاہت‬
‫کےنلکل فریب تھا۔چاہت کا نو اوپر شایس اوپر اور ییچے کا ییچے تھا۔۔۔۔‬
‫عالیان آہسیگی سے اس کے کان میں نوال‪" ،،،،،‬مسکرانے نو وہ لوگ ہیں چتہیں کونی جوسی‬
‫چاضل ہو۔اور و یسے تھی تم سے شادی کے ئعد میری شاری جوسیاں چٹم ہوگتی ہیں ۔اس لتے‬
‫اب قصول نابیں یید کرو اور حپ چاپ سو چاؤ۔ورپہ تمہیں کھڑکی سے ناہر تھییکتے میں انک مبٹ‬
‫نہیں لگاؤں گا"پہ کہہ وہ ییج ھے ہیا۔نو چاہت نے اییات میں سر ہالنا اور فورا منہ نک کمقرپر اوڑھ لیا‬
‫‪.....‬۔تجا کے عالیان اسے سچ میں نے کھڑکی سے ناہر تھییک دے۔۔‬
‫اس کی خرکت پہ عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔وہ چان گیا تھا۔چاہت نافی لڑک نوں جیسی‬
‫نہیں ہے۔نانونی نہت ہے لیکن معصوم تھی ایتی ہے ۔عالیان مسکرانا ییڈ کی دوسری شاییڈ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫م‬
‫ل بٹ گیا۔کل نک چاہت کے ام نوربی بٹ ڈوکومییس کمل ہوچانے اور دو دن ئعد ان کی نو ایس کی‬
‫قالی بٹ تھی۔۔۔۔۔‬

‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ن‬
‫قاران رات کے بین تچے اخڑی چالت میں گھر داچل ہوا۔نکھرے نال ‪،‬الل آ یں ۔وہ یں سے‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫تھی وہ ونل ڈریسڈ قاران نہیں لگ رہا تھا۔وہ جیسے ہی گھر میں داچل ہوا ناینہ اس کا ای نظار کررہی‬
‫تھی۔نو اس نے عالیان کو نوکا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،‬تھانی مجھے آپ سے ضروری نات کرنی ہے"‬
‫نانی کل صیح نات کریں گے میں نہت تھک گیا ہوں "۔۔۔۔۔"‬
‫تھانی نات ضروری ہے۔آپ اچانک قیگشن جھوڑ کر کہاں چلے گتے تھے۔آپ کو ییا ہے کیسے میں"‬
‫نے ییجھے سب سیٹ ھاال۔سب نارنار آپ کا نوجھ رہے تھے۔"ناینہ نے سوال نوجھانو قاران نے‬
‫چان جھڑوانے کے لتے کہا۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،،‬مجھے اس نارے میں نات نہیں کرنی نانی چاؤ اور سوچاؤ"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ک نوں نات نہیں کرنی تھانی۔آخر مجھے تھی نو ی یا چلے کہ ایسی کون سی وجہ ہے جو آپ اچانک"‬
‫قیگشن جھوڑ کر چلے گتے۔آپ کے غصے کو دنکھ کر لگ رہا تھا کہ آپ چاہت اور عالیان تھانی کی‬
‫شادی سے جوش نہیں ہیں۔آخر وجہ کیا۔آپ کیاجھیارہے ہیں ہم سے۔ییانے حپ ک نوں‬
‫ہیں"ناینہ کی آواز اب پیز تھی۔وہ سب سچ چانے کی ضد کرنے لگی۔۔۔۔۔نو اقان کے صیر کا‬
‫یٹماپہ لیرپز ہوا ۔۔۔۔۔۔‬
‫نہیں نہیں ہوں میں دونوں کی شادی سے جوش ۔سیا تم نے"۔۔۔۔۔۔اشکی آواز تم تھی اور"‬
‫لہچہ نونا۔۔۔۔‬
‫ک نوں آخر وجہ کیاہے۔ک نوں ہیں آپ اس شادی سے ناجوش"ناینہ نے اسنقسار کیا۔۔۔۔۔"‬
‫ک نونکہ میں محبت کرنا ہوں چاہت سے۔نہت محبت آج نہیں یب سے حب میں نے اسے"‬
‫نہلی نار دنکھاتھا۔حب وہ تمہارے شاتھ گھر آنی تھی‪،‬اور کونی ایتی محبت کو کسی اور کے شاتھ دنکھ‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کے کیسے جوش رہ شکیا ہے"۔۔۔اقان نے فرب سے آ یں یحتے ہونے کہا نو انک آیسو اس کے‬
‫گال سے لڑھک کے گرا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ کی نو پیروں سے زمین ہی گھسک گتی۔جس کا ڈر تھا وہی ہوا ۔اسے دو بین نار قاران کی نانوں‬
‫سے چاہت کے لتے یسیدندگی مجسوس ہونی تھی لیکن وہ اییا وہم سمجھ کے جھیک‬
‫لیتی۔۔۔۔۔۔۔ناینہ تھی رونا سروع ہو گتی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پہ آپ کیاکہہ رہے ہیں تھانی ۔چاہت کو اس نارے میں ییاہے کیا۔اور اگرآپ چاہت کو اییا"‬
‫ک‬‫ت ن‬
‫چا ہتے تھے نو آپ نے مجھے نا امی کو کجھ ک نوں نہیں ییانا"ناینہ آیسو ھری آ یں لتے نولی۔۔‬
‫ھ‬
‫ہاں پہ سچ ہے نانی۔اور اس نارے میں چاہت کو نو اندازہ تھی نہیں ہے۔اور میں قارن پرپ"‬
‫کے ئعد امی سے اس نارے میں نات کرنے واال تھا لیکن مجھے کیا ییا تھا کہ دپر ہوچانے‬
‫گی"۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ کجھ سوچ کہ نولی۔۔۔۔۔‬
‫تھانی آپ چاہت سے محبت کرنے ہیں نا اور آپ اسے جوش دنکھیا چا ہتے ہیں نا۔نو آپ کی"‬
‫اس کی تھالنی اسی میں ہے کہ آپ اسے تھول چابیں ۔اسے اس نارے میں معلوم نک نہیں‬
‫ہے ۔اور حب اس نک نا کسی اور نک پہ نات نہیچے گی نو اس پہ کیا بیتے گی۔اور اس کے کردار پہ‬
‫جو ائگلیاں اتھیں گی وہ الگ۔پہ پہ ہو کہ آپ کی نکظرفہ محبت اس کے کردار کو سوالنہ یسان‬
‫ییادے۔آپ سمجھ رہے ہیں نا"ناینہ اسے سمج ھانے کی کوشش کرنےلگی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاں نانی میں چاہت کو جوش دنکھیا چاہیا ہوں ۔اور میں ہرگز نہیں چاہوں گا کہ اس کے کردار"‬
‫پہ کونی خرف آنے"قاران آج نہت نے یس تھا۔۔۔‬
‫نو تھر تھانی سب کی تھالنی اسی میں ہے کہ آپ اسے تھول چابیں ۔و یسے تھی اب وہ عالیان"‬
‫"کی عزت ہے۔۔ تھانی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ناینہ کی مح نوری کا کونی اندازہ تھی نہیں لگا شکیاتھا۔انک تھانی کا شاتھ د یتے کے لتے دوسرے کی‬
‫مجالفت کرنا اور سب سے پڑھ کر نہاں نات اس کی نہن جیسی دوست کی اور دو تھای نوں کی زندگی‬
‫کی ہے۔قاران کجھ سوچ کے نوال۔۔۔۔۔‬
‫تم تھیک نول رہی ہو ناینہ۔ہم بی نوں کے ل تے نہیر پہ ہوگا کہ میں چاہت کو تھال دوں۔نہلے نو"‬
‫دل نہیں مان رہا تھاکہ لیکن حب نات اس کی عزت کی ہے نو میں ییج ھے ہیتے کو ییار ہوں۔و یسے‬
‫تھی محبت مح نوب کو چاضل کرنے کا نام ہی نہیں نلکہ اس کی جوسی کا چیال رکھتے کا نام‬
‫ہے۔چاہے اس کی جوسی کی قٹمت ہحر ہی ک نوں پہ ہوں"قاران نے کمال کا طرف دنکھانا تھاک نونکہ‬
‫ابیتی محبت تھالنا آشان نہیں ہونا۔‬
‫پہ کہتے ہونے قاران کے اندر جھن کرے نونا تھا۔وہ لمتے ڈھگ تھرنا اوپر روم چال کیا۔۔۔‬
‫ییجھے ناینہ آیسو ضاف کرنے ہونے نولے"ہللا آپ کو صیر دے اور وہ جوسیاں جن کے آپ حفدار‬
‫ہیں ۔ایتی محبت کو فرنان کرکے آج آپ نے نہت اعلی طرفی دنکھانی ہے"ناینہ پہ کہہ کے ا یتے‬
‫روم میں چلی گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬ ‫بیٹ م‬
‫اگلے دن صیح نا ستے کی بییل پہ سب ھے۔نو م ضاحب نولے"عالیان پرسوں کی م سب کی‬
‫ہ‬ ‫ظ‬
‫قالیٹ ہے ‪.‬آج چاہت کے شارے ڈوکومییس کلیر ہوچابیں گے۔نو تم چاہت کو اس کے گھر‬
‫جھوڑدو۔ناکہ کجھ وقت ادریس اور تھاتھی کے شاتھ گزاردے"۔۔۔۔۔۔۔‬
‫جی ڈنڈ میں جھوڑ دوں گا"عالیان نے مح نصر شا جواب دنا۔"‬
‫ظ‬‫ع‬‫ب م‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫م‬
‫چ‬ ‫ی‬
‫ارے م ا تے لدی کجھ دن اور رک چانے"شایسنہ ان سے مجاطب ہو یں نو م ضاحب"‬
‫نے جواب دنا۔۔۔۔۔۔‬
‫ارے نہیں آنا ہمیں نہاں آنے ہونے مہبنہ ہوحکاہے۔اب ہمیں چانا چا ہتے۔و یسے تھی"‬
‫ہوسییل میں پہ میں ہوں نا عالیان نو بیسییس نارنار کالز کررہے ہیں‪،‬نو چانا ضروری ہے"‪،،،،،،‬۔‬
‫قاران تھی ناچا ہتے ہونے وہاں ناسنہ کرنے آنا تھا۔ناینہ اسے زپردستی لے آنی تھی ورپہ وہ چاہت‬
‫ب‬
‫کا شامیا نہیں کرنا چاہیا تھا۔اس نے کن اکھ نوں سے چاہت کو دنکھا جو عالیان کے شاتھ یٹھی‬
‫ناسنہ کررہی تھی۔اور چانے کی نات سے کافی اداس ہوگتی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نوایس چانے کا سن کے ہی اداس ہوگتی۔ جسے وہاں موجود ہر ایسان نے مجسوس‬
‫کیا۔عالیان کو چاہت کی اداسی نلکل اجھی نہیں لگ رہی تھی ۔وہ نو سراربیں کرنی ہی اجھی لگتی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ناینہ اس کی اداسی دور کرنے کے لتے نولی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آپ کو ینہ ہے عالیان تھانی۔جس لڑکی نے آپ سے فون پہ لڑانی کی تھی۔وہ کونی اور نہیں"‬
‫چاہت ہی تھی۔ینہ نہیں کیسے اس دن اس میں جھایسی کی رانی کی روح آگتی تھی "ناینہ ہیستے‬
‫لگی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کو کونی حیرت پہ ہونی ک نونکہ وہ نہجان حکا تھا"چاییا ہوں ۔پہ نو میں اسی دن چان گیا‬
‫تھا۔جس دن ہمارا ئکاح ہواتھا"عالیان نے کہا نو چاہت نے نہت معصوم سکل ییانے ہونے‬
‫اس کو دنکھا نو عالیان کو ہیسی آگتی پر قانو ناگیا۔چاہت نو سوچ رہی تھی کہ عالیان نو اب اس سے‬
‫گن گن کے ندلے لے گا۔۔۔‬

‫سب لوگ ناینہ کی نات سن کر ک نفنوز ہو گتے نو ناینہ نے اس دن واال شارا واقعہ سیانا۔نہلے نو انک‬
‫ت ک‬
‫مبٹ سب چاموش رہے تھر سب کے فہقہے نلید ہونے۔چاہت ھی ل سی م کرانی۔اسے‬
‫س‬ ‫ج‬ ‫ھ‬
‫مسکرانا دنکھ عالیان کے جہرےپر نے شاحنہ مسکراہٹ آگتی۔عالیان کو چاہت کی نابیں اور‬
‫خرکییں پری نہیں لگ رہی تھیں ۔قاران تھی چاہت کی خرکت پر تھ نکاشا مسکرانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت دو دنوں کے لتے ا یتے امی نانا کے گھر گتی تھی ۔عالیان اسے جھوڑنے گیا تھا۔عالیان‬
‫نہلی نار وہاں گیا تھا۔ اس کی نہت چاطر کی چارہی تھی ۔جس سے چاہت پیزار تھی ہورہی تھی‬
‫۔شاتھ شاتھ چیلس تھی۔۔‬
‫عالیان کو ادریس ضاحب نے روک لیاتھا۔نو وہ وہیں تھا ۔شام کو چاہت گلی کے تچوں کے شاتھ‬
‫کرکٹ کھیلتے چلی گتی۔عالیان ج ھت پہ کھڑا گلی میں اسے کھیلتے دنکھ رہا تھا۔جو وکٹ لیتے پہ تچوں‬
‫کی طرح جوش ہورہی تھی۔اور تچے کے ہاتھ پہ نالی مارنی ہیس رہی تھی۔۔۔‬
‫نے شاحنہ ہی عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔عالیان کی زندگی میں چاہت کو آنے اتھی‬
‫ضرف چید دن ہی ہونے تھے۔لیکن عالیان اس کی طرف کھییجا چارہاتھا۔اسے جود کجھ سمجھ نہیں‬
‫آرہاتھا۔عام چاالت میں اسے ایسی خرک نوں سے خڑ تھی۔لیکن عالیان کو چاہت پہ غصہ نہیں نلکہ‬
‫ییار آرہا تھا۔وہ چاہت کے لتے دل میں پرم گوسہ مجسوس کرنے لگا تھا۔مگر دماغ ما یتے کو ییار‬
‫نہیں تھا۔نارنار اسے پہ ناد دالنا کہ وہ میڈی کویسید کرناہے۔نارنار وہ ایتی انا ییچ میں لے‬
‫آنا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان انہی سوجوں میں گم تھا کہ آخر اسے کیا ہوگیا ہے۔اسے چاہت کی خرکییں اجھی ک نوں لگتے‬
‫لگی ہیں۔کہ اچانک اسے چاہت کے کرا ہتے کی آواز آنی نو دنکھاکہ شاند چاہت کا تھا گتے ہونے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ناؤں مڑ گیا تھا۔اور وہ درد سے کراہ رہی تھی۔اس کی آنکھوں سے مسلسل آیسو نہہ رہے‬
‫تھے۔عالیان فورا ییچے تھاگا۔اور گلی میں چاہت کے ناس نہیجا۔جو ناؤں نکڑے رو رہی تھی۔انک‬
‫دم دوزانوں بیٹ ھا اور پریسانی سے چاہت کے ناؤں کا معاینہ کرنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تم تھیک نو ہو۔تمہیں زنادہ درد نو نہیں ہورہا۔تم جھونی تچی ہوکیا۔دنکھ کر نہیں تھاگ"‬
‫شکتی تھی۔دنکھو اب آگتی پہ موچ۔"عالیان اس پہ مسلسل غصہ کررہا تھا۔وہ اس کا درد پرداست‬
‫نہیں کرنارہا تھا۔اس لگ رہا تھا کہ وہ شاند ڈاکیر ہے اسی لتے کسی کی ئکل نف پرداست نہیں‬
‫ہورہی تھی۔لیکن نہاں نودل کا معاملہ تھادرد نو ہونا نا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫پہ تم کیا کررہے ہو۔رہتے دو ۔زنادہ جوٹ نہیں لگی"چاہت عالیان کو اییا ناؤں نکڑے دنکھا نو"‬
‫ج ھٹ سے نولی۔۔۔‬
‫حپ کرو تم۔دنکھتے دو مجھے۔دنکھو کییا سوج گیاہے ۔اتھو چلو گھر میں تمہیں دوانی لگا د ی یا"‬
‫ہوں۔گاڑی میں فرسٹ انڈ ناکس ہے۔اس میں ہوگی۔۔۔۔۔"‪،‬عالیان اسے ڈا بیتے نوال۔۔۔چاہت‬
‫نےعالیان کا ہاتھ نکڑ کے اتھتے کی کوشش لیکن اس کا ناؤں وزن پرداست پہ کر نانااور وہ لڑ‬
‫کھڑانی۔اس سے نہلے وہ زمین نوس ہونی۔عالیان نے اسے تھام لیا۔اور نازوؤں میں اتھا‬
‫لیا۔چاہت اس کے اتھانےپر نوکھال گتی۔لیکن اس نے مزاجمت پہ کی ک نونکہ وہ چایتی تھی کہ وہ‬
‫چل نہیں شکتی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان اسے گھر میں اتھانے داچل ہوا نو چاہت کو صوقے پہ یٹھانا اور ادریس اور عافنہ کو سب‬
‫ییانا۔اور گاڑی میں موجود فرسٹ انڈ ناکس لیتے چال گیا۔ییجھے عافنہ ڈا بیتے لگی نو ادریس ضاحب نے‬
‫ہمیشہ کی طرح اس کا شاتھ دنا۔۔۔۔‬
‫عالیان وایس آنا اور دوزانوں بیٹھ گیا۔اور اس کا ناؤں ا یتے گھیتے پہ رکھ دنا۔اور ناؤں کا چاپزہ لیتے‬
‫لگا۔عالیان کی چاہت کی اس طرح قکر کرنے دنکھ ادریس اور عافنہ پرشکون ہو گتے کہ عالیان‬
‫چاہت کا چیال ر ک ھے گا۔۔۔۔۔۔‬
‫تھوڑا درد ہوگا۔لیکن تمہارا ناؤں مڑ گیاہے نو "عالیان نے کہہ کے چاہت کا ناؤں زور سے موڑا نو"‬
‫چاہت کی چیخ ئکل گتی۔چاہت کو نوں دردمیں دنکھ کے عالیان کے دل کو کجھ ہوا شاند درد جو آج‬
‫سے نہلے کٹھی نہیں ہوا۔اس نے نہت سے بیسییس کا عالج کیا۔پڑے پڑے آپریسیز کتے لیکن‬
‫چاہت کے درد سے اسے نہلی نار ئکل نف ہونی ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪ "،،،،،‬چاہت کے آیسو نہہ رہے تھے۔یب عالیان نے کہا"اب ہال کے دنکھو ناؤں‬
‫چاہت نے ناؤں ہالنا نو درد نہیں ہورہا تھا۔چاہت آیسو ضاف کرنے ہونے نولی"اتھی درد نہیں‬
‫ہورہا۔"۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں تمہارا ناؤں مڑگیا تھا اب تھیک ہوگیا۔پہ دوانی لگتے سے نلکل تھیک ہوچانے گا"عالیان"‬
‫اس کے ناؤں میں دوانی لگانے ہونے نوال۔چاہت اسکا پہ کٹیرنگ واال روپ نہلی نار دنکھ رہی تھی‬
‫۔وہ نو زنادہ پر غصے میں رہیا تھا۔چاہت کو اس کی پہ کٹیر اجھی لگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫اگلے دن چاہت نے عالیان کی ہدایت کے مظانق آرام کیا ۔اور اب وہ نلکل تھیک تھی۔اتھی‬
‫سب آپیر نورٹ کے ناہر کھڑے تھے۔کجھ دپر میں ان کی قالی بٹ تھی۔ادریس ‪،‬عافنہ ‪،‬شایسنہ اور‬
‫ناینہ تھے۔قاران نہیں آنا تھا کنونکہ اس میں ایتی ہمت نہیں تھی کہ وہ ایتی محبت کودور چانے‬
‫د نکھے۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت اردیس ضاحب کے سیتے سے لگی آیسو نہا رہی تھی۔"امی نانا مجھے آپ لوگوں کی نہت ناد‬
‫آنے گی"۔۔۔۔چاہت کے آیسور کتے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے۔عالیان کو اس کے آیسو ا جھے‬
‫نہیں لگ رہے تھے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان میری چاہت کا دھیان رکھیا۔ اس تچیتے کی وجہ سے اگر کھتی آپ لوگوں کو پریسانی ہونی نو"‬
‫اسے معاف کرد ی یا"عافنہ نے عالیان سے درجواست کی۔۔۔۔۔‬
‫۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ایسا ک نوں نول رہی ہیں آپ تھاتھی ۔چاہت ہماری تھی بیتی ہے ۔اس کی کونی نات تھی ہمیں"‬
‫پری نہیں لگے گی۔ہم وعدہ کرنےہیں چاہت کو کھتی آپ لوگوں کی کمی مجسوس نہیں ہونے دیں‬
‫م‬
‫گے" عظم نے کہا۔نو ادریس اور عافنہ نے ای یات میں سر ہالنا۔۔۔‬
‫سب سے ملتے کے ئعد سب اپیرنورٹ کے اندر داچل ہو گتے۔ان سب کے نام اناؤیس ہورہے‬
‫تھے۔چاہت اتھی تھی آنکھوں میں آیسو لتے ان کے شاتھ نلین میں اپیر ہونی۔اس کی اور عالیان‬
‫کی سییس شاتھ تھیں ۔وہ آرام سے بیٹھ گتی۔نافی سب کی کافی آگے تھیں سییس۔۔۔۔‬
‫چاہت جونکہ نہلی نار نلین کا سقر کررہی تھی ۔اسے ڈر لگ رہا تھا۔وہ نہت پروس ہورہی تھی۔جو‬
‫عالیان ناجونی مجسوس کررہا تھا۔نلین جیسے ہی ی یک آف ہونے لگا ۔نو چاہت نے زور سے عالیان‬
‫ن‬
‫کا ہاتھ نکڑا۔اور آ کھیں زور سے میچ لیں۔‬
‫۔عالیان نے اس کا ڈر مجسوس کرنے ہونے اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لے لیا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫ڈرو مت میں ہوں نا کجھ نہیں ہوگا۔و یسے تم نے ییانا نہیں تم آرکییکحر کی سنوڈیٹ ہو۔ڈنڈ نے"‬
‫مجھے تمہارے انڈمشن کے نارے میں ییانا نو ی یا چال۔ "عالیان اس کا دھیان ییانے کے لتے‬
‫نوال۔۔۔۔۔‬
‫تم نے مجھ سے نوجھاکب "چاہت منہ ییا کے نولی۔نو عالیان مسکرادنا ۔۔۔۔عالیان اس کا"‬
‫دھیان ییانے میں کام یاب ہوحکا تھا۔۔۔سقر جونکہ لم یا تھا نو چاہت سو گتی۔اس نے بیید میں آییا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سر عالیان کے سیتے پہ رکھ دنا۔عالیان تھی اس کی بیید خراب نہیں کرنا چاہیا تھا۔سو وہ تھی اس‬
‫کے نالوں میں ائگلیاں چالنے بیید کی وادی میں کھو گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫آخرکار وہ لوگ رات کو لوس اییجلس نہیچ گتے۔وہ کافی دپر سے گھر نہیچے۔جونکہ رات تھی نو چاہت‬
‫کجھ دنکھ پہ شکی۔لیکن گاڑی جیسے ہی گھر کے گ بٹ سے اندر داچل ہونی۔نو چاہت دنکھ کہ حیران‬
‫ہونی اییا پڑا اور جوئصورت گھر تھا۔گھر نہیں ی نگال تھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تمہارے ا یتے گھر میں ونلکم بییا"چاہت کو الریب نولی ۔۔۔۔۔چاہت مسکرانے لگی۔۔"‬

‫م‬
‫ہماری بیتی کا ونلکم نو دھوم سے ہوگا ۔ک نوں عالیان " عظم نولے۔۔۔"جی ڈنڈ"عالیان نے"‬
‫مسکراکے جواب دنا۔۔۔۔چاہت اس گھر کو پڑی ناسنف سے دنکھ رہی تھی۔کھانا اتھوں نے‬
‫را ستے میں انک ریسنوریٹ سے کھالیا۔تھا۔اس لتے الریب نے چاہت کو کمرے میں تھیج دنا۔‬
‫چاہت کمرے میں داچل ہونی نو عالیان کی یس ید کو داد دنے ییا پہ رہ شکی۔کمرہ کافی پڑا‬
‫تھا۔دنواروں پہ گرے اور وایٹ کٹیراسٹ کا بی بٹ ہوا تھا۔پردے تھی گرے اور وایٹ کلر کے‬
‫تھے۔کمرے کے ییچوں ییچ جہازی شاپز کا ییڈ تھا۔جس پہ گرے ہی چادر تجھی تھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کمرے سے ملحفہ دو روم تھے۔انک ڈریسیگ روم تھا اور دوسرا شاند الپیرپری تھی۔انک طرف ناکتی‬
‫تھی تھی ۔جس کی دنوار سیسے کی تھی شالنڈنگ ڈور تھی تھااور ۔کمرے کے انک طرف ڈریسیگ‬
‫بییل تھا اور انک طرف دوسنکل سٹیر صوقے ر ک ھے تھے۔۔۔۔۔‬
‫چاہت صوقے پہ بیٹھ کے نورے کمرے کا چاپزہ لیتے ہونے سو گتی تھی۔عالیان ییچے شامان لیتے‬
‫گیا تھا۔وایس آنانودنکھا چاہت صوقے کی یست سے سر ئکانے سو رہی تھی۔اس کا سر انک طرف‬
‫ڈھلکا تھا۔سقرکی تھکاوٹ سے وہیں پر سو گتی ۔‬
‫عالیان نے سوچا چاہت کو اتھا دے لیکن اس کی بیید نوٹ چانی نو عالیان نے اسے پرمی سے‬
‫ناہوں میں تھرا اور آرام سے ییڈ پہ لی یا دنا ۔اس پہ کمقرپر درست کیا۔شارا شامان ڈریسیگ روم میں‬
‫رکھ دنا اور کیڑے لے کر واسروم میں گھس گیا۔اور فریش ہونے کے ئعد ی یڈ کی دوسری طرف آکے‬
‫ل بٹ گیا۔اسکا رخ چاہت کی طرف تھا۔ چاہت سونے وقت نہت معصوم اور ک نوٹ لگ رہی‬
‫تھ۔چاہت کے کجھ نال اس کے جہرے پہ آرہے تھے عالیان نے ہاتھ پڑھا کے اس جہرے‬
‫سےنال ہیانے۔اور مدہم آواز میں نوال۔۔۔‬
‫چادوگرنی ہو نوری۔ییا نہیں ک نوں میں تمہاری طرف کھییجا چال آرہاہوں۔ک نوں تمہیں جھیالنے کے"‬
‫ئعد تھی میرا دل کرنا ہے کہ تمہیں اییا ییالوں"۔۔۔۔۔نو اب کیا واقعی چاہت کی لتے عالیان کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دل میں محبت چاگ رہی ہے۔لیکن قسمت ایتی آشانی سے عالیان اور چاہت کو انک دوسرے کا‬
‫ہونے نہیں دے گی۔‬

‫ن‬
‫صیح چاہت کی آنکھ سورج کی کرن جہرے پہ لگتے سے کھلی۔کھسمساکہ آ کھیں کھولی نو نہلے ج ھت‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫گھورنی رہی۔جود کو کسی یتی چگہ مجسوس کرکے ج ھٹ سے اتھ ھی۔ ھر اسے ناد آنا کہ وہ نو لوس‬
‫ت‬
‫ی‬
‫ا یجلیس میں ہے ۔ا یتے امی نانا سے دور۔نو انک نار تھر آیسوناڑ نوڑ کہہ نہیا سروع ہو گتے۔عالیان‬
‫ن‬
‫فریب ہی سورہا تھا۔اس کے اتھتے سے اس کی آنکھ تھی کھل گتی تھی ۔وہ آ یں یید کرکے سب‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫مالحطہ کرکے۔چاہت کی انک انک خرکت۔۔۔۔۔‬


‫امی نانا مجھے آپ دونوں کی نہت ناد آرہی ھے"اسے لگا عالیان سو رہاہے۔اس لتے وہ ا یتے امی"‬
‫نانا سے‬
‫مجاطب ہو کے نولی۔اس کی ہجکی ی ید گتی۔وہ جہرے ہاتھوں میں جھیانے رونے لگی۔نو عالیان کو‬
‫اس کا رونا نہت پرا لگ رہا تھا۔دل کررہا تھا۔اسے سیتے سے لگا دے اور ییانے۔کہ وہ اکیلی نہیں‬
‫ہے۔وہ ہے اس کے شاتھ لیکن ہانے رہ پہ انا ہر نار ییج میں آچانی ہے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اسی دوران کمرے کا دروازہ تجا۔الریب تھیں ۔۔چاہت جونکی اور چلدی سے آیسو ضاف کتے۔ وہ‬
‫کسی پہ ای یا دکھ ظاہر نہیں کرنا چاہتی تھی مگر کہاں چایتی تھی ۔اسکا ہمشقر سب چاییا تھا۔تھلے ہی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ زنان سے ظاہر نہیں کرنا تھا لیکن ِاس دکھ میں اس کا شہارا تھا۔چاہت جود کو نارمل کیا ۔انک‬
‫ئظر ناس آنکھوں پہ نازور ک ھے سونے عالیان پہ ڈالی۔اور مسکرانی اتھی اور دروازہ کھوال۔۔۔۔۔‬

‫چاہت بییا کیسی ہو۔!رات میں بیید نو اجھی آنی نا۔وہ یتی چگہ ہے نا"الریب نے اس سے"‬
‫نوجھا۔۔۔‬
‫موم میں نلکل تھیک ہوں۔ہاں !بیید کافی اجھی آنی تھی مجھے۔وہ سقر سے ایتی تھک گتی تھی"‬
‫کہ"چاہت اس سے نہلے کجھ کہتی اسے ناد آناکہ وہ نو صوقے پہ سوگتی تھی۔نو ی یڈ پہ کیسے‬
‫گ‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫چی۔اس کا مظلب عالیان نے۔پہ سوچ کہ چاہت کے جہرے م کراہٹ آ تی۔۔۔۔‬ ‫ی‬
‫کیا سوچ رہی ہو بییا"الریب چاہت کو سوچ میں دنکھ کر نولی۔"‬
‫کجھ تھی نو نہیں "چاہت کو اس کی طرح نلش کرنے دنکھ۔الریب مسکرانے لگیں ۔"اجھا"‬
‫چلدی سے ییار ہو چاؤ۔اور عالیان کو تھی اتھا دو اسے آج ہوسییل چانا نو پہ پہ ہو ل بٹ‬
‫ہوچانے۔۔"الریب پہ کہہ کے ییچے چلی گتی۔۔۔۔‬
‫چاہت وایس آنی نو ڈریسیگ روم میں چلی گتی۔اور ییگ کھول کے الیت ییک کلر کاسوٹ ئکاالاور‬
‫واسروم میں چلی گتی۔چاہت کے چانے کے ئعد عالیان تھی چاگ گیا۔ناتم دنکھا نو شاڑھے‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫شات تج رہے تھے ۔آج اسے اور م ضاحب کو ہو ل چانا تھا۔جونکہ الریب ھی ڈاکیر یں‬
‫ھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫۔چاہت کا حب نک انڈمیشن نہیں ہوچانا وہ ہوسییل نہیں چارہی تھیں ۔کنونکہ چاہت گھر میں‬
‫اکیلی رہ چانی۔یتی چگہ‪،‬ییاشہر‪،‬اسے مشکل ہونی۔۔‬
‫چاہت نہا کے ناہر آنی نو عالیان کہیں نہیں تھا۔چاہت عور سے کمرے کا چاپزہ لیتے‬
‫لگی۔ییارہوکے ناہر آنی نو شارے گھر کا چاپزہ لیتے لگی۔گھر نہت جوئصورت تھا۔اور سب سے پڑھ‬
‫کے اس گھر کا نہت پڑا لون تھا۔جس میں طرح طرح کے تھول تھے۔چاہت گھومتی گھومتی لون‬
‫ی‬
‫میں نہیچ گتی تھی۔لوس ا یجلیس کا موسم اعیدال پہ تھا۔پہ زنادہ گرمی پہ زنادہ سردی۔ورپہ نو الہور‬
‫میں نو نے ایتہا گرمی تھی۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫چاہت لون میں گھوم رہی تھی۔ہلکی ہلکی ہوا چل رہی تھی۔وہ آ کھیں یید کتے تھولوں کی تھیتی‬
‫تھیتی جوسنو مجسوس کررہی تھی۔اس کا گالنی آتجل ہوا میں آڑ رہا تھا۔اور اس کے نال ہوا کی وجہ‬
‫سے نار نار جہرے پہ آرہے تھے۔عالیان جو سیڈی میں تھا۔ناہر آنا اور فریش ہونے کے ئعد نالکتی‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫میں گیا نو دنکھا۔چاہت آ یں یید کتے ھڑی ھی۔اس کے متے کرلی نال ہوا یں آڑ رہے‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫تھے۔لیکن عالیان کو اس کےگالنی آتجل میں اییا آپ ڈوییا مجسوس ہوا۔‬
‫آخر ایسا کیا ہے تم میں جو مجھے تمہارا ایسرییارہاہے۔جیسے کونی چادو۔چادوگرنی۔عالیان نو ناگل ہوگیا"‬
‫ہے نو شاند تھول رہا ہے اسے پیری زندگی میں زپردستی شامل کیا گیا ہے"عالیان اسے دنکھتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہونے جود سے سوال کرنے لگے۔اوراس نات کو جھیالنے لگا کہ وہ اسے یسید کرنے لگا‬
‫ہے۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ب‬
‫چاہت اور الریب نا ستے کے ئعد پڑے سے ہال میں یٹھی نابیں کررہیں تھیں۔چاہت کو الریب‬
‫م‬ ‫م‬
‫اور عظم ضاحب اس کے امی نانا کی طرح ییار کرنے تھے۔ عظم ضاحب ہوسییل چانے کے‬
‫لتے ییار کھڑے عالیان کا و یٹ کررہے تھے۔عالیان نک شک شا ییار تھا ۔نلیک سرٹ اور نلیک‬
‫ہی بی بٹ میں اس کا سفید رنگ نہت نکھررہا تھا۔۔نال ما تھے پہ نکھرے۔ہاتھوں میں ل بب لوٹ‬
‫اور اسیٹھ نوشکوپ نکڑے۔سرٹ کے نازو کہی نوں نل فولڈ کتے وہ نہت ہییڈسم لگ رہا تھا۔چاہت‬
‫کو نو ایتی قسمت پہ رشک آنے لگا اسے اییا جوپرو سوہر ملے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہماری بیتی کو نور مت ہونے د تچے گا الریب ۔کل چاہت عالیان کے شاتھ چاکے انڈمیشن کروا"‬
‫م‬
‫دے گا۔تھر ہماری بیتی پزی ہوچانے گی" عظم چاہت کو سر نے نوسہ د یتے نولے۔الریب نے‬
‫اییاب میں سر ہالنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چلیں ڈنڈ ل بٹ ہورہا ہے۔"عالیان پہ کہتے چاہت پہ انک ئظز ڈال کے ناہر ئکل گیا۔اور گاڑی"‬
‫سیارٹ کردی‬
‫اقان گھر پہ تھا۔چاہت نور ہورہی تھی۔نو اس نے سوچا ک نوں۔پہ رات کا کھانا ییانا چانے۔الریب‬
‫سے نوجھا نو اتھوں نے ائکار کردنا۔نو اس کے زنادہ کہتے پہ وہ مان گتی۔"بییا و یسے نہلے نو گھر کی نہو‬
‫کجھ میٹھا ییانی ہے۔تم یس میٹ ھا ہی ییا دو۔ کھانا میں ییادوں گی"۔۔۔۔الریب نولیں‬

‫موم میں کھانا تھی ییاد یتی ہوں اور میٹھا تھی ی یادوں گی نلیز۔م نع مت کیحتے گا"الریب پہ پہ"‬
‫‪"،،،،،‬کرنے چاہت نے اتھیں میالیا۔نو وہ نولیں "تھیک ہے‬
‫چاہت نے پرنانی ییانی۔شاتھ فورمہ تھی ییانا۔اور میٹ ھے میں ک ھیر ییانی۔جونکہ کھانا اس نے چلدی‬
‫ییا لیا تھا۔نو وہ تھر سے نورہونے لگی نو اقان کے شاتھ ونڈنوگٹم کھیلتے لگی۔دونوں تچوں کی طرح‬
‫سور کررہے تھے اور انک دوسرے کو د ھکے دے رہے تھے۔شاتھ شاتھ ہیس تھی رہے‬
‫تھے۔الریب پہ دنکھ کہ مسکرارہی تھی ۔کہ کیسے چاہت کے آچانے سے گھر میں رونق آگتی۔۔۔‬
‫م‬
‫عظم ضاحب اور عالیان گھر آنے نو اتھیں چاہت کہیں نہیں دکھی۔عالیان نو نےجین ہی‬
‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫ل ت م‬
‫ہوگیا۔اسے چاہت کی عادت ہونے گی ھی۔ م ضاحب نے نوجھا نو ا ھوں نے ییانا کہ وہ‬
‫اقان کے شاتھ ونڈنوگٹم کھیل رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان کمرے میں چارہا تھا۔نو اس کے ناؤں اقان کے کمرے کی طرف مڑ گتے۔وہ روم کے‬
‫دروازہ پہ کھڑا ہوگیا اور اندر کا م نظر دنکھ کے مسکرانے لگا۔چاہت اقان کے شاتھ گٹم کھیل رہی‬
‫تھی ۔اقان اور وہ ہیس رہے تھے۔عالیان سوچتے لگا کہ انک ہی دن میں اس گھر کی چان ین گتی‬
‫ہے چاہت۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان وہیں سے وایس کمرے میں آگیا۔اور جییج کرکے کھانے کی بییل پہ نہیجا ۔چاہت نہلے سے‬
‫ع‬ ‫م‬
‫ہی وہیں موجود تھی۔ایتی شاری دن انک انک نات م ضاحب کو یس یس کے ییارہی‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ظ‬
‫م‬
‫تھی۔جیسے وہ ا یتے نانا کو ییانی تھی۔چاہت تھوڑے سے دنوں میں ہی الریب اور عظم کی الڈلی‬
‫م‬
‫ین گتی تھی۔دونوں سے نہت اییچ ہوگتی تھی۔۔۔۔۔ عظم ضاحب تھی پڑی دلچیسی سے سن‬
‫رہے تھے اور ہیس رہے تھے۔الریب تھی مسکرارہی تھی۔۔۔۔‬
‫عالیان آگیا اور سب نے کھانا سروع کیا۔"ارے واہ ییگم آج کھانانو نہت اجھا ییانا ہے۔نلکل‬
‫ئ‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫ن م م‬
‫ناکسیانی سیا ل یں " م نے عرئف کی۔۔۔۔۔‬
‫صیح کہہ رہے ہیں۔ڈنڈ کھانا نو واقعی نہت اجھا ییا ہے۔دل کررہا موم آپ کے ہاتھ جوم لوں"‬
‫عالیان ہیسیا الریب سے نوال۔۔۔۔"‬
‫تھر نو تمہیں ایتی ی نوی کے ہاتھ جومتے چا ہتے ک نونکہ کھانا نو چاہت نے ییانا"الریب نے دونوں کی"‬
‫ج‬ ‫ک ک‬ ‫ف‬
‫علط ہمی دور کی۔۔۔۔۔نو عالیان سر ھ جانا ل شا م کرانا۔۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫ھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫الریب آپ نے ہماری بیتی سے آنے ہی کام کرواناسروع کردنا۔لگیاہے آپ میں شاس کی روح"‬
‫ع‬ ‫م‬
‫آگتی ہے" م یستے ہونے نولے۔۔۔۔‬
‫ہ‬ ‫ظ‬
‫ارے نہیں ڈنڈ میں نورہورہی تھی۔نو سوچا کھانا ییالوں"الریب کا شاتھ د یتے چاہت نولی۔۔۔۔"‬
‫م‬
‫و یسے بییا جی کھانا نہت اجھا ییا ہے۔ائعام نو بییا ہے" عظم ضاحب نے اسے انک پریسلڈ دنا جو"‬
‫کہ اتھوں نے لیاتھا چاہت کے لتے۔چاہت کو وہ نہت یسید آنا۔وہاں بیٹھا ہر ییدہ مسکرانے‬
‫لگا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت مونانل پہ لگی ایتی دھن میں چل رہی تھی۔کہ شا متے سے آنے عالیان سے نکراگتی۔جوکہ‬
‫کونی قانل کھول کے دنکھ رہا تھا ۔نکر ایتی زور کی تھی۔کہ دونوں زمین نوس ہو گتے۔چاہت اوپر اور‬
‫عالیان ییچے۔چاہت سر نکڑ کے نولی۔۔۔‬
‫یٹھر ہو نا ایسان دنکھ کے نہیں چل شکتے۔شا متے سے آنی ایتی پڑی لڑکی ئظر نہیں آنی۔ہانے"‬
‫‪"،،،،،،‬سر نوڑ دنا میرا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں تم سے نکرانا۔تم مجھ سے نکرانی آور اب مجھ پہ الزام لگا رہی۔مونانل میں گھسی تھی نو کجھ"‬
‫ئظر نہیں آنا ہوگا"عالیان نے طیز کیا۔دونوں اتھی تھی زمین پہ ت ھے اور لڑ رہے تھے۔‬
‫قصول مت نولو تم اس قانل میں گھسے تھے۔ہانے ہللا سر نوڑ دنا میرا۔"چاہت منہ ییاکے غصے"‬
‫سے نولی جو اتھی نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔نو عالیان کو اس کی ک نویس پر جی تھر کے ییار‬
‫آنا۔۔۔۔۔۔‬
‫اب میرے اوپر سے اتھو کہ نہیں سونے کا ارادہ ہے"عالیان چاہت سے نوال نو وہ ج ھٹ سے"‬
‫اتھ کھڑی ہونی اور کجھ کہے ئعیر وہاں سے تھاگ گتی۔۔۔۔۔عالیان ہیسے لگا۔"پہ نہیں شدھر‬
‫"شکتی‬
‫کل عالیان اور چاہت کو انڈمیشن کے لتے نونی چانا تھا۔آج عالیان کا میڈی سے شامیا نہیں‬
‫ہوا۔وہ شاند نہیں آنی تھی۔عالیان کو پہ قکر تھی کہ وہ حب میڈی کو ایتی شادی کے نارے میں‬
‫ییانے گا۔نو وہ کیسے ری انکٹ کرے گی۔عالیان سوچ رہا تھا ۔کہ جو وہ چاہت کے لتے مجسوس‬
‫کرنے لگا وہ اسے میڈی کے لتے کٹھی مجسوس ہی نہیں ہوا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان اتھو!۔۔۔۔۔او ڈاکیر ضاحب اتھو۔ تھانگ نی کر سونے تھے کیا۔"چاہت کافی وقت سے"‬
‫عالیان کو حگانےکی کوشش کررہی تھی۔۔جوکہ اتھتے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔اس کی مسلسل‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬ ‫م‬
‫آوازیں سن کے رخ دوسری طرف موڑ گیا۔آج اتھیں نونی چانا تھا انڈمیشن کروانے۔نو م‬
‫ظ‬
‫ضاحب نے چاہت کو تھیجااسے حگانے کے لتے۔۔۔۔۔۔‬
‫آخر اس کے دماغ میں انک سنظانی پرک بب آنی۔وہ دای نوں نلے لب دنانے ہیسی کٹیرول کرنے۔‬
‫شانڈ بییل سے نانی کا چگ آتھانا۔اور عالیان کے اوپر نلٹ دنا۔عالیان ہڑپڑا کے اتھ بیٹھا۔چاہت‬
‫زور زور سے ہیسے لگی۔عالیان کے انکسیریسیز دنکھ کہ چاہت کی ہیسی جھوٹ‬
‫‪!"،،،،،،،،‬گتی۔"ہاہاہاہاہاہا‬
‫واٹ دا ہیل از دس!تم نے مجھ پہ اییا تھیڈا نانی گرانا۔تمہاری ہمت کیسے ہونی ایسی خرکت"‬
‫کرنے کی"عالیان کا غصے سے پرا چال ہورہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ہاں نو میں تمہیں کب سے اتھا رہی تھی۔تم اتھتے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے۔مجھے ڈنڈ نے"‬
‫نوال تمہیں اتھانے کو۔نو میں کیا کرنی"چاہت نے معصوم بت کے شارے رئکاڈنوڑے۔۔۔۔۔۔‬
‫اتھی روکو ییانا ہوں تمہیں "عالیان اس سے ندلہ لیتے کی عرض سے ییڈ سے کودا۔عالیان ناچا ہتے"‬
‫ہونے تھی اس کے شاتھ تچوں والی خرکییں کررہا تھا۔اب چاہت ییڈ کی دوسری طرف تھاگ کر‬
‫گتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے ارے میں نو تمہیں حگانے کی کوشش کررہی تھی۔آج نوی نورستی چانا تھا ۔میں نے سوچا کہ"‬
‫ہم ل بٹ پہ ہوچابیں "چاہت ییڈ کے گرد چکر کا یتے ہونے عالیان سے نولی۔عالیان جوکہ اس کے‬
‫ییجھےتھا۔عالیان انک طرف چانا نو چاہت ییڈ سے جھالنگ لگا کے دوسری طرف چلی چانی۔۔۔۔۔‬
‫نہی نو تم سوچتی نہت ہو۔ ا یتے اس جھونے دماغ پہ زنادی زور پہ ڈاال کرو۔تمہارا نام چاہت"‬
‫نہیں تمہارا نام نو آقت ہونا چا ہتے تھا۔"عالیان نے پہ کہہ کے چاہت کو چالیا اور چاہت کو نازوؤں‬
‫سے نکڑ کے دنوار سے ین کیا۔۔۔عالیان چاہت کے ا یتے فریب تھاکہ ان کے درمیان اتچ کا تھی‬
‫قاضلہ پہ تھا۔چاہت کادل نہت زور زورسے دھڑک رہاتھا۔‬
‫اب ییاؤ مجھے پہ کیا خرکت کی ہے تم نے۔اگر تمہاری چگہ کونی اور ہونا نو اتھی نک اس کے ہاتھ"‬
‫شالمت پہ ہونے"عالیان اس کے کان کے جھک کے نوال۔جواس کے ا یتے فریب تھا کہ اس‬
‫کی پیز ہاٹ ی بٹ آشانی سے سن شکیا تھا۔عالیان پراسرار شا مسکرانا۔۔وہ چان کیا تھا چاہت کو قانو‬
‫کرنے کا طرئفہ جس نے عالیان کو عرصےمیں ہی نگتی کا ناچ تچوانا تھا۔چاہت اس کے فریب‬
‫آنے سے گ ھیرا چانی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اب علطی کی ہے نو سزا نو ملے گی"عالیان آنکھوں میں سرارت لتے نوال۔چاہت نے جوف سے"‬
‫اس کی طرف دنکھا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیسی سزا"۔۔۔۔۔۔عالیان نے چاہت کو کمر میں ہاتھ ڈال کے ا یتے نازوؤں میں اتھانا"‬
‫۔چاہت اس کی اس خرکت سے نےہوش ہونے کے فریب تھی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے اسے واسروم میں شاور کے ییچے الکے کھڑاکیا۔اور شاور آن کردنا۔شاور کا نانی دونوں کو‬
‫م‬
‫کمل طور پر نگھوحکا تھا۔چاہت اور عالیان انک دوسرے کی آنکھوں میں کھونے تھے۔دونوں‬
‫مسلسل تھیگ رہے تھے۔عالیان نے چاہت کوکمر سے چکڑ رکھا تھا۔۔۔۔۔‬
‫آج نو شاور کے ییچے نگھونا ہے اگر آج کے ئعد ایسی خرکت کی نو سیدھا اتھاکے نول میں ت ھییک"‬
‫دوں گا اور کسی کا لجاظ کتے ئعیر"عالیان اس کا گال انگھونے سے شہالنا ہوا نوال۔اور جہرےاور‬
‫گردن پہ چیکی نالوں کی ل نوں کو ایتی ائگلی سے ییجھے کیا۔ چاہت نو عالیان کے شہارے کھڑی‬
‫تھی۔ورپہ کب کی زمین نوس ہوچکی ہونی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے چاہت کو جھوڑا نو وہ تھا گتے لگی۔نو اس کا ناؤں تھسل گیا۔عالیان نے اس تھام‬
‫لیا۔اورنوال۔۔۔۔‬
‫آرام سے کونی جن ییجھے پڑا ہے ۔جو ا یسے تھاگ رہی ہو"عالیان نے سرگوسی کی۔چاہت کی نو"‬
‫مانو نولتی ہی یید ہوگتی تھی۔۔۔عالیان نے دونارہ اسے جھوڑا نو وہ ناہر تھاگ گتی۔‬
‫عالیان ہیستے ہونے نوال"ناگل"۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت ڈریسیگ روم میں کیڑے ئکال رہی تھی اور سوچ کے ہی جھرجھری سی لی اور نولی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جن ہی نو ہے پہ۔نہلے دن نو کیسے کہہ رہا تھا۔میری مرضی سے شادی نہیں ہونی ہے۔اور اب"‬
‫ج‬
‫دنکھو کیسےقلرٹ کررہا ہے۔ ھورا یں کا"چاہت منہ ییانے ہونے عالیان کو حظاب سے‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھج‬
‫نوازنے لگی۔چلدی جییج کرکے‪،‬ییار ہوکے ییچے چلی گتی۔۔۔۔۔‬
‫چاہت ناسنہ کررہی تھی ۔عالیان تھی آگیا تھا۔اور چاہت کےشاتھ والی کرسی پہ بیٹھا اور ناسنہ‬
‫کرنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان چاہت کا انڈمیشن کروانے کے ئعد تم چاہت کو لوس اییجلس گھماد ی یا۔تھوڑا گھومے گی نو"‬
‫م‬
‫موڈ فریش ہوچانے گا" عظم ضاحب عالیان سے نولے ۔۔۔۔‬
‫جی ڈنڈ ‪،‬و یسے تھی چاہت کو ناہر کی ہوا کی کافی ضرورت ہے۔"عالیان صیح والی چاہت کی"‬
‫خرکت ناد کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫دونوں ییار ہونے کے ئعد ئکل گتے۔۔۔۔۔‬


‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ی‬
‫عالیان نے چاہت کا انڈمیشن لوس ا یجلیس کی سب سے پڑی آرٹ نوی نورستی میں کروانا تھا۔ک نونکہ‬
‫وہ چاہت کی پڑھانی پہ کونی کمیروماپز نہیں کرنا چاہیا تھا۔وہ چاہیا تھا کہ چاہت ا یتے شارے جواب‬
‫نورے کرے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫انڈمیشن ک نقرم ہونے کے ئعد چاہت عالیان کے شاتھ نونی سے ئکل گتی۔چاہت کو نہت الجھن‬
‫ہورہی تھی وہاں۔چاص کرکے وہاں کی لڑک نوں کے کیڑے دنکھ کے۔لیکن وہ تھول رہی تھی کہ‬
‫وہ ناکسیان نہیں تھا۔وہ نوایس تھا۔وہاں پہ نارمل تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کو سب سے زنادہ غصہ یب آنا حب وہاں کی لڑکیاں عالیان کو مسلسل دنکھ رہی تھیں اور‬
‫الیییں مار رہی تھیں جو کہ نل نو حٹیز اور وایٹ سرٹ پہ نل نو ہی لیدر کی چیکٹ نہتے گریس قل لگ‬
‫رہاتھا۔پر عالیان سب کو اگ نور کرنا چاہت کا ہاتھ نکڑے نونی سے ناہر ئکل گیا ۔چاہت اس سے‬
‫شاتھ اعٹماد سے چل رہی تھی۔چاہت نے نلیک کرنی اور نلیک ہی کٹیری نہن رکھی تھی۔شاتھ‬
‫سرخ دو ینہ تھا جو اس نے گردن کے گرد لی بٹ رکھا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہم کہاں چارہے ہیں عالیان "چاہت عالیان سے نوجھتے لگی۔جو اس وقت ڈرای نو کررہا"‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫ییا چل چانے گا۔و یسے تمہیں کیا لگیا ہے کہیں تمہیں اعواء نو نہیں کررہا ۔۔"عالیان چاہت سے"‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تمہارا کیا ییا تم ایسا تھی کرشکتے ہو"چاہت منہ ییانے ہونےنولی۔۔۔۔"‬
‫عالیان نے گاڑی ییچ پہ روکی۔ گرمی کا موسم تھا نووہ آرام سے ییچ پہ گھوم شکتے تھے۔ورپہ سردنوں‬
‫میں نہت مشکل ہونا ہے ۔ک نونکہ‬
‫‪Santa Monica State beach‬‬
‫کا نانی سردی نو کیا گرم نوں میں تھی کافی تھیڈا ہونا ہے۔شام ہورہی تھی۔ہوا پیز تھی نہت جس‬
‫سے موسم کافی جوشگوار ہورہا تھا ۔ییچ پہ اکا دکا لوگ ہی تھے۔عالیان گاڑی سے اپرا۔نو چاہت تھی‬
‫اپری۔چاہت نہلی نار شاچل سم یدر دنکھ رہی تھی۔اس کے اندر کا تچہ چاگ گیا۔وہ چیل انارنی‬
‫جوسی سے اجھلتی کودنی نانی میں گھس گتی۔۔۔۔۔عالیان ییجھے مسکرانے ہونے نازو سیتے پہ‬
‫ناندھے چل رہا تھا۔وہ تھی ی یگے ناؤں تھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نانی میں تچوں کی طرح کھیل رہی تھی۔اس نے عالیان کو نانی میں آنے کا اشارہ کیا نو اس‬
‫نے ائکار کردنا۔نو چاہت نانی سے ناہر آنی اور عالیان کا ہاتھ نکڑ کے نانی میں لے گتی۔عالیان‬
‫نے تھی کونی مزاجمت پہ کی۔اس کے شاتھ چل دنا ۔ییانہیں عالیان کو ک نوں اس کے شاتھ‬
‫نانی میں کھیلتے کا دل کررہا تھا۔چاہت نانی میں تھی اور اس نے اچانک نانی عالیان پہ تھی نکا۔نو‬
‫عالیان جو اس میں کھونا تھا انک دم ہوش میں آنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اس نے تھی نانی تھی نکا۔دونوں انک دوسرے پہ نانی تھییک رہے تھے۔شاتھ شاتھ ہیس تھی‬
‫رہے تھے۔۔۔۔۔‬

‫اگر ضامن نا اقان اسے ا یسے دنکھ لیتے نو وہ نےہوش ہوچانے۔ک نونکہ عالیان سیحیدہ طی نعت کا‬
‫مالک تھاوہ ا یسے کٹھی نہیں ہیسیا تھا نا ایسی تچوں والی نہیں خرکییں کرنا تھا۔۔۔۔۔‬

‫چاہت عالیان پہ نہت زنادہ نانی تھییک کے تھاگ گتی۔عالیان تھی اس کے ییجھے تھاگ رہا‬
‫تھا۔دونوں شاچل پہ تھاگ رہے تھے۔عالیان نے چاہت کو نکڑ لیا اور ی بٹ پہ نازولی بٹ کہ‬
‫اسے اتھا کے گول گول گھومانے لگا۔دونوں کھکھال رہے تھے۔۔۔۔۔۔عالیان کو سمجھ نہیں آرہا‬
‫تھا۔نہلے نو چاہت کے تچیتے سے سخت خڑ تھی لیکن اب اس کے شاتھ تچہ ین گیا تھا۔اس‬
‫نے نہلے کٹھی اییا اتچوانے نہیں کیا تھا۔‬
‫کافی دپر ییچ پہ گزارنے کے ئعد وہ لوگ وہاں سے ئکل گتے۔رات ہونے والی تھی۔عالیان نے‬
‫انک چالل ریسنوریٹ کے شا متے گاڑی روکی۔اس نے چاہت کی یسید کا کھانا آڈر کیا۔چاہت تچوں‬
‫کی طرح جوش ہورہی تھی۔کھانا کھانے کے ئعد۔وہ ریسنوریٹ سے ئکل گتے۔چاہت کے کہتے پہ‬
‫اس نے آیس کرتم نالر کے ناہر گاڑی روکی۔چاہت نے آیسکرتم لی۔عالیان نے نہیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لی۔چاہت کھارہی تھی۔شاتھ شاتھ کن آکھ نوں سے عالیان کو دنکھ رہی تھی۔جوڈرای نو کررنا‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫کیادنکھ رہی ہو"عالیان نے اسے جود کو گھورنے نانا نو نوال۔۔۔۔"‬


‫وہ میں دنکھ رہی تھی کہ ناینہ تھیک ہی نول رہی تھی۔جیتے تم سکل سے سڑو لگتے ہو ا یتے ہو"‬
‫نہیں ۔کافی سو یٹ ہو۔یس غصہ پہ کیا کرو تھر پرقیکٹ ہے۔۔۔۔‬
‫و یسے تھییکنو"چاہت مسکرانے ہونے نولی۔۔۔۔‬
‫کس نات کے لتے"عالیان نے نوجھا۔۔۔نوچاہت نولی۔۔۔۔"‬
‫مجھے اییا اتچوانے کروانے کے لتے‪،‬مجھے آیس کرتم کھالنے کا"۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ت‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ہ‬
‫ی‬
‫ھم !ایس اوکے۔و یسے تم ھی ا تی عح بب ہیں ہو جییا میں مجھیا تھا۔تم میں ھی کجھ"‬
‫ایسانوں والے گیس ہیں"عالیان ہیسی دنانے نوال۔۔۔۔‬
‫او تھییکنو"!چاہت نولی تھر حب اسے سمجھ آنا عالیان نے کیا نوال۔۔۔نو چالنی ۔۔۔"کیا میں"‬
‫‪"،،،،،،،‬تمہیں ایسان نہیں لگتی تھی‬
‫ہاں نہلے نہیں لگتی تھی لیکن اب لگتے لگی ہو"عالیان نے اس کے چلتے پہ اور تمک"‬
‫ڈاال۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھاڑ میں چاؤ تم"چاہت غصے سے نولی نو عال یان کا فہقہہ نلید ہوا چاہت منہ کھڑکی کی طرف کر"‬
‫گتی۔۔۔۔۔‬
‫دونوں چلد ہی گھر نہیچ گتے۔جونکہ دونوں کافی ل بٹ ہو گتے تھے۔نو سب سو چکے تھے۔عالیان انہیں‬
‫نہلے ہی ل بٹ ہونے کا ییا حکا تھا۔وہ دونوں ڈپرنکٹ روم میں چلے گتے۔۔۔۔۔‬
‫روم میں آنے ہی چاہت ییڈ پہ گرنے والے انداز میں لیتی۔عالیان واسروم سے نہاکے ئکال اور‬
‫ا یتے نال نو لتے سے ضاف کررہا تھا۔چاہت چاؤ جییج کرو۔جو انہی کیڑوں میں آنکھوں پہ نازو ر ک ھے ییڈ‬
‫پہ آڑھی پرجھی لیتی تھی۔عالیان نے تھر آواز دی پر جواب پہ مال۔عالیان اس کی طرف گیا۔اسے‬
‫ہالنا نو دنکھا۔چاہت نو یپ رہی تھی۔اسے شاند تجار ہوگیا تھا۔نانی میں رہتے کی وجہ سے۔عالیان نو‬
‫انک دم پریسان ہوگیا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تمہیں نو نہت پیز تجار ہے۔ کہا تھا ایتی دپر نانی میں مت رہو۔علطی تھی میری ہی ہے"‬
‫جو میں تمہیں وہاں لے کر گیا"عالیان پہ کہہ کے چاہت کو سیدھا کرکے لییا۔اس پہ کمقرپر رکھا۔اور‬
‫چاکے ا یتے ییگ سے بییلٹ ئکالی اور چاہت کو نہت ییار سے آواز دی۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،‬چاہت اتھو۔دوانی کھالو"‬
‫ھ‬ ‫ہ‬
‫ش‬
‫چاہت ع نودگی میں یس اییا ہی نولی" ھم"!۔عالیان نے اسے یٹھانا اور بییلٹ ا کے منہ میں ڈالی‬
‫اور نانی کا گالس اس کے ل نوں سے لگانا۔جو چاہت نے یٹم ع نودگی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں کھا لی۔عالیان نے اس تھر لیا دنا۔الیٹ آف کرکے دوسری طرف ل بٹ گیا۔وہ نہت ہی‬
‫فریب لییا نا کہ اگر اسے کسی حیز کی ضرورت ہونی نو وہ اس کی آہٹ سے چاگ چانے۔عالیان‬
‫اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے لگا۔۔۔۔۔اور چلد ہی گہری بیید میں چال گیا۔‬

‫ن‬
‫پرن پرن پرن۔۔۔۔۔۔ صیح عالیان کا فون تجا نو اس نے کھسمسا کے آ یں ھولی۔ا تے لو یں‬
‫م‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫دنکھا نو چاہت اس کے نازو پہ سر ر ک ھے سو رہی تھی۔عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔اس‬


‫نے فون دنکھا نو م یڈی کا فون تھا۔۔۔عالیان کے جہرے کے ناپرات حظرناک چد نک سیحیدہ‬
‫ہو گتے۔ اسے میڈی سے وجست ہونے لگی۔‬
‫رنگ نون کی آواز سے چاہت کھسمسا رہی تھی۔اشکی بیید خراب ہورہی تھی۔عالیان کو چیال آنا کہ‬
‫چاہت کو تجار ہے۔نو اس نے پرمی سے چاہت کا سر آتھاکے نکتے پہ رکھا۔انک نار اس کے‬
‫س‬ ‫س‬ ‫ت ت ُ‬
‫ما تھے کو جھو کے دنکھا۔۔۔۔نو ا ھی ھی اسے تجار تھا۔عالیان پریسان ہوگیا۔۔فون کی ل‬
‫ل‬ ‫م‬
‫گھیتی سے اسے ِاری ی بٹ رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫وہ آرام سے ییڈ سے اتھا کہیں چاہت چاگ پہ چانے۔۔۔۔وہ نلکونی میں آنا اور ناچا ہتے ہونے فون‬
‫اتھانا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہیلو عالی !کہاں ہو تم نار ۔ناکسیان چاکے نو تھول ہی گتے تھے۔"میڈی سوال پہ سوال کرنے"‬
‫لگی۔۔۔۔عالیان نے م یڈی کو شادی کے م نعلق نہیں ییانا تھا وہ آج کل ہوسییل نہیں آرہی‬
‫تھی ۔شاند آؤٹ آف ناؤن تھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نہلے ہی چاہت کی ط نع بت کی وجہ سے پریسان تھا اوپر سے میڈی کی نابیں اسے مزند‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫الہٹ کا سکار کررہی ھی۔۔۔۔۔۔۔‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ہاں میڈی یس وہ میں پزی تھا نو فون ہی نہیں کرسکا۔اجھا پہ جھوڑو ییاؤ فون ک نوں کیا تھا کجھ"‬
‫کام تھا"عالیان روکھا شا نوال۔۔۔۔۔‬
‫عالیان واٹ ہیییڈ ود نو۔پہ تم مج ھے سے ا یتے رو ک ھے انداز میں ک نوں نات کررہے ہو"میڈی"‬
‫نولی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میڈی جو نات ہے چلدی نولو ۔مج ھے ہوسییل چانا ہے دپر ہورہی ہے"عالیان ما تھے کو مسلتے"‬
‫ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان تم نے مجھ سے نوجھا تھی نہیں کہ میں ا یتے دنوں سے کہاں ہوں "میڈی شکوہ کرنے"‬
‫لگی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میڈی دنکھو اگر تمہیں نہی نابیں کرنی ہیں نو میں فون یید کررہا ہوں"عالیان غصے سے"‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اوکے ِچل عالی۔رنلکیس میں نو مذاق کررہی تھی۔وہ میں نے پہ ییانے کے لتے فون کیاتھا کہ"‬
‫میں ی نونارک آنی ہوں ایتی آ یتی کے ناس ۔کجھ دنوں میں لوٹ آؤں گی۔"میڈی نے اس کا غصہ‬
‫دنکھ کے نات ندلی۔وہ عالیان کے روپہ سے حیران تھی۔اس کے دل میں کافی چدشات ییدا‬
‫ہو گتے جو کہ اس نے لو یتے کے ئعد دورکرنے کا سوچا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اس سے نہلے عالیان کجھ کہیا ۔اس کی ئظر سیسے سےہونی ہونی چاہت پہ گتی۔جو چاگ رہی تھی‬
‫اور آتھتے کی کوشش کررہی تھی۔لیکن کمزوری کی وجہ سے اسے نہت مشکل ہورہی تھی۔۔۔۔‬
‫میں تم سے ئعد میں نات کرنا ہوں میڈی "عالیان مزند کجھ نولے ئعیر فون یید کرگیا۔اور دوڑ"‬
‫کے کمرہ میں نہیجا۔اور چاہت کو نازو سے نکڑ کے بیٹھتے میں مدد کی؛"تمہیں کجھ چا ہتے تھا چاہت‬
‫عالیان پریسانی میں اس کے جہرے پہ ہاتھ رکھتے ہونے نوجھا۔۔۔۔۔"‬

‫نا۔۔نانی "چاہت نےیٹم ع نودگی میں منہ سے نامشکل الفاظ ادا کتے۔۔۔۔عالیان نے فورا نانی"‬
‫کا گالس شانڈ بییل سے اتھا کے اس کے ل نوں سے لگانا۔۔۔‬
‫چاہت تم لی نو میں یب نک ناسنہ لے کر آنا ہوں۔تھر تم دوانی کھا لییا اوکے"عالیان ییار سے"‬
‫چاہت کا گال تھیٹھیانے نوال اور اسے ییڈ پہ لییا دنا۔اس پہ کمقرپر دے دنا۔عالیان کو مجسوس ہورہا‬
‫ع‬‫م‬
‫تھا کہ چاہت کا تجار اتھی تھی نہت پیز ہے۔وہ مزند پریسان ہوگیا۔۔۔۔وہ ییچے گیا نو م ضاحب‬
‫ظ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہال میں بیٹھے اچیار پڑھ رہے تھے۔الریب کچن میں نا ستے کا ای نظام کررہی تھی۔الریب کی پہ‬
‫عادت تھی کہ نافی کام نو مالزم کرلیتے تھے لیکن کھانےکےمعا ملے میں وہ کونی ریسک نہیں لیتی‬
‫تھی۔کھانا جود ییانی تھیں ۔۔۔۔‬
‫م‬
‫کیا نات ہے عالی!پریسان لگ رہے ہو" عظم ضاحب نے عالیان کو پریسان دنکھ کر کہا۔۔۔۔"‬
‫وہ ڈنڈ چاہت کو نہت پیز تجار ہے کل رات سے میں نے اسے دوا دی تھی۔مجھے لگا تجار کم"‬
‫ہوچانے گا۔لیکن اتھی رات سے زنادہ تجار ہورہا ہے۔"عالیان پریسانی سے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫کیا کہہ رہےہو عالیان چاہت کو رات سے تجار ہورہا ہے ۔اور تم نے ہمیں ییانا تھی نہیں"‬
‫م‬
‫عظم ضاحب پریسانی سے نولے۔اسی اییا میں الریب تھی ناہر آگتی۔اتھوں نے تھی نات سب"‬
‫لی۔۔۔۔۔‬
‫ہاں عالیان چاہت کو اییا پیز تجار ہے اور تم ہمیں اب ییارہے ہو"الریب غصے سے نولیں"‬
‫۔۔۔۔‬
‫موم ڈنڈ میں آپ لوگوں کو پریسان نہیں کرنا چاہیا تھا۔"عالیان نوال۔۔۔۔۔۔"‬
‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫اجھا اس نے کجھ کھانا" م ضاحب نے نوجھا۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نہیں پہ ڈنڈ وہی نو میں ناسنہ لیتے آنا تھا ناکہ اسے دوانی دے شکوں۔موم آپ چاہت کے لتے"‬
‫کجھ الیٹ شاییا دیں گی نلیز ۔"عالیان الریب سے مجاطب تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاں ک نوں نہیں عالی وہ تھی میری بیتی ہے اور تم نہاں کیا کررہے ہو چاؤ روم میں چاہت اکیلی"‬
‫ہے ‪،‬میں یب نک کجھ ییاد یتی ہوں"الریب اسے پہ کہہ کہ کچن میں چلی گییں ۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫ع‬
‫عالیان اور م ضاحب ھی روم گتے نو چاہت ا ھی ھی نودگی یں ھی۔شاند نے‬
‫ت‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ل‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫م‬
‫ہوش۔۔ م ضاحب ییڈ کے ناس کرسی پر ٹھ کے چیک کرنے گے۔ لے ھرما ٹیر اس کے‬
‫منہ میں رکھا۔چاہت کو نوکافی پیز تجار ہے۔وہ پریسان ہوکے عالیان کی طرف موڑے اور‬
‫نولے۔۔۔۔۔۔‬
‫‪ "،،،،،،،،‬چاہت کو اییا تجار کیسے آنا عالیان"‬
‫ڈنڈ کل ہم ِییج گتے تھے۔چاہت کافی دپر نانی میں ہی تھی۔نو اسی وجہ سے تجار ہوا"‬
‫ہےڈنڈ"عالیان نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫تم اسے ِییج پہ لے کر ہی ک نوں گتے تھے ۔تمہیں ییا ہے نا اس سم یدرکا نانی کییا تھیڈا ہونا "‬
‫ہے۔اجھا چاضا ایسان یٹمار پڑ چانے۔اجھا تم انک کام کرو آج ہوسییل مت چلیا۔اس چالت میں‬
‫چاہت کو جھوڑ کر نہیں چاشکتے۔میں سب سیٹھال لوں گا۔تم چاہت کو کجھ کھال کے دوانی دے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫د ی یا۔اوکے"وہ عالیان کو چاہت کا چیال رکھتے کی ہدایت دے رہے تھے۔اسی دوران الریب ناسنہ‬
‫لے کر آگتی ۔۔۔۔۔‬
‫الریب تھی چاہت کو دنکھ کے کافی پریسان ہوگتی۔ اتھوں نے عالیان کو چاہت کو ناسنہ کروانے‬
‫م‬
‫کے ئعد دوانی د یتے کی ہدایت کی۔اتھیں اقان اور عظم ضاحب کے کام تھے۔وہ یب نک بییا‬
‫ی‬ ‫ع‬‫م‬
‫د یتی۔اور الریب اور م ضاحب یچے لے گتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چ‬ ‫ظ‬

‫وہ دونوں واقعی نہت پریسان ہو گتے تھے۔چاہت کو دنکھ کے لیکن وہ دونوں کو سییس د ی یا چا ہتے‬
‫تھے۔وہ چا ہتے تھے کہ دونوں انک دوسرے کے شاتھ جییا ہوشکے ناتم سیییڈ کرشکیں۔آج عالیان‬
‫م‬
‫کو چاہت کے لتے پریسان دنکھ وہ ظمین ہوگے۔کہ عالیان ناچا ہتے ہونے تھی اس رسنہ کو یٹ ھا‬
‫رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت اتھو۔۔ناسنہ کرلو تھر دوانی تھی نو لیتی ہے۔اتھو چلو شاناش"عالیان نہت ہی ی یار سے"‬
‫اسے تچوں کی طرح جھگا رہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت نے تھوڑی تھوڑی آ یں ھو یں اور ا ھتے کی کوشش کرنے گی۔عالیان نے اس کی مدد‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫کی اتھتے اور کمر کے ییجھے نکتے سبٹ کتے۔ناکہ وہ آرام سے بیٹھ شکے۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے اسے ہاتھوں سے ناسنہ کروانا۔اور جوس نالنا۔چاہت نے تھوڑا شاہی کھانا تھا۔عالیان‬
‫نے اسے ا یتے میڈئکل ییگ سے دوانی ئکالی اسے کھالدی ۔۔۔۔‬
‫عالیان نےدوانی کھالنےکے ئعد چاہت لییا دنا۔اور کمقرپر تھیک کردنا۔اور اسے کے ما تھے پہ لب‬
‫رکھ دنے۔پہ اس نے عیر ارادی طور پہ کیا۔عالیان جود حیران تھا پہ سب کیسے‬
‫ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان صوقے ل بب ناپ لتے بیٹھا تھا۔کجھ رنوٹ دنکھ رہا تھا ئظر نارنار تھیک کے ییڈ پہ سونی‬
‫چاہت پہ چلی چانی۔وہ اتھ کے چاہت کے ناس کیا۔دوزانو بیٹ ھا اس کا تجار چیک کرنے لگا ۔جو‬
‫تھوڑا کم ہو گیا تھا۔عالیان نے شکون کا شایس لیا۔۔۔۔۔‬
‫چلو شکر ہے تجار کجھ کم ہوا۔و یسے چاہت نی نی آپ کا رنگ خڑھتے لگا ہے مجھ پہ تھی۔"عالیان"‬
‫اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے مسکرانے نولے۔اس کا دل چاہت کے شا متے گھیتے ییکتے لگا‬
‫تھا۔مگر دماغ میں وہی زپردستی شادی والی نات گھسی تھی۔جو اسے بیش قدمی نہیں کرنے دے‬
‫رہی تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫شام کے جھ تچے چاہت کی آنکھ کھلی نو دنکھا عالیان اس کا ہاتھ نکڑے دوسرا ہاتھ اشکے سر پہ‬
‫ر ک ھے۔ییڈ سے ییک لگانے سورہا ہے۔شاند بیٹ ھے بیٹھے سوگیا تھا۔چاہت کو اتھی تھی ئفاہت مجسوس‬
‫ہورہی تھی۔چاہت نہت اجییاط سے اییا ہاتھ عالیان کی گرقت ئکا لتے کی کوشش کررہی تھی کہ‬
‫عالیان کی آنکھ کھل گتی۔۔۔۔۔۔۔چاہت کا تجار اپر حکا تھا۔عالیان آتھتے ہی اس کے ما تھے پہ‬
‫ہاتھ تجار چیک کرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ُ‬
‫چاہت تم اتھ ک نوں گتی۔اب کیسا لگ رہا ہے۔زنادہ کمزوری مجسوس نو نہیں ہورہی"‬
‫نا"۔۔۔عالیان نے اس کی بیٹھتے میں مدد کرنے ہونے پریسانی سے نوجھتے لگا۔چاہت کو عالیان کی‬
‫ایتی کٹیرنہت اجھی لگ رہی تھی۔وہ مسکراکے اسے دنکھتے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫میں اب نہیر قیل کررہی ہوں۔یس تھوڑی سی کمزوری ہے۔صیح نک نلکل تھیک ہوچاؤں"‬
‫گی"۔۔۔۔۔ چاہت اسے دنکھتے ہونے نولی۔چاہت کو ا یتے دل میں اس کے لتے محبت یییتی‬
‫ہونی مجسوس ہونی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫سب تمہاری علطی تھی اگر تم نانی میں پہ چانی نو ایسا پہ ہونا۔اب دنکھو پہ ہوگتی ط نع بت"‬
‫‪"،،،،،‬خراب‬
‫عالیان اسے ڈا بیتے لگا ۔۔۔۔۔۔‬
‫اب میں کیا کروں نہیں رہا چانا مجھے نانی دنکھ کہ نہلے نو تمہاری علطی ہے؛تم مجھے وہاں لے کر"‬
‫ہی ک نوں گتے۔"چاہت منہ تھال کے نولی وہ کہاں ہار ما یتے والی تھی۔۔۔۔۔‬
‫ہاں صیح کہہ رہی ہو میری ہی علطی تھی۔مجھے تمہیں ِییچ پہ لے کر ہی نہیں چانا چا ہتے تھا۔میں"‬
‫تھول ہی گیا تھا کہ چاہت میڈم حب نک ایتی مرضی پہ کرلیں نو اتھیں کھانا ہضم نہیں‬
‫ہونا"عالیان تھی کہاں ییج ھے رہتے واال تھا۔اس نے تھی جساب پراپر کیا۔دونوں ییڈ پہ بیٹھے جسب‬
‫معمول لڑنا سروع ہو چکے تھے۔پہ سوجے ئعیر کہ چاہت کی ط نع بت تھیک نہیں ہے۔۔۔۔۔‬

‫کیا مظلب اس میں تھی اب میری ہی علطی ہے۔میں نے تمہیں کہا تھا کہ شاچل پہ لے"‬
‫ن‬
‫چلو۔"چاہت آ کھیں ئکا لتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان ییڈ سے اتھ گیا دوسری طرف مڑے کے نو لتے لگا۔۔"ہاں علطی میری ہی تمہیں گھمانے‬
‫لے کر چانا ہی نہیں چا ہتے تھا"۔۔۔۔۔۔۔چاہت تھی غصے سے ییڈ سےاتھ گتی۔ کجھ نو لتے لگی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کہ کمزوری کی وجہ سے چکر آگیا۔وہ لڑکھڑانے لگی۔اسے ہر حیز گول گول گھومتی مجسوس ہورہی‬
‫تھی۔عالیان کجھ نو لتے کے لتے ییجھے مڑانو ۔چاہت کو سر پہ ہاتھ ر ک ھے ڈگمگانے دنکھ نو انک دم‬
‫چاہت کے ناس نہیجا اسے گرنے سے نہلے تھام لیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫آتم سوری چاہت میں تم سے تخث کرنے لگ گیا۔میں تھول گیا تھا کہ تمہاری ط نع بت خراب"‬
‫ہے ۔"عالیان چاہت کوآرام سے ییڈ پہ یٹھانے ہونے پریسانی سے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاں وہ نو ہے۔ تم کونی موقع چانے د یتے ہو۔مجھ سے جھگڑنے کا"چاہت کی نات پہ دونوں"‬
‫م‬
‫ہیستے لگے۔۔۔۔ عظم ضاحب جو اتھی اتھی ہوسییل سے لونے تھےان کا رخ عالیان اور چاہت‬
‫کے کمرے ک نظرف تھا۔اور الریب تھی شاتھ تھیں جو چاہت کے لتے سوپ لے چارہی تھیں‬
‫۔دروازہ سے عالیان چاہت کو ہیستے دنکھا نودونوں مسکرانے لگے۔"ہللا کرے میرے تچےہمیشہ‬
‫ا یسے ہی ہیستے مسکرانے رہیں۔"الریب نے ان کی جوسنوں کے لتے دعا کی۔نو دونوں آمین‬
‫کم‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫م‬
‫ک‬
‫نولے۔ م ضاحب نے دروازہ ھیانا۔عالیان جو کے چاہت پہ قرپر دے رہا تھا۔‬
‫م‬
‫دونوں نے مڑ کے دنکھا نو الریب اور عظم ضاحب دروازہ پہ تھے۔۔۔۔‬
‫ارے موم ڈنڈ آنے نا"عالیان نوال۔۔۔۔۔"‬
‫ع‬‫م‬
‫کیسی ط نع بت ہے اب میری بیتی کی" م ضاحب نے چاہت کے سر پہ ہاتھ ر ھتے ہونے"‬
‫ک‬ ‫ظ‬
‫کہا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ڈنڈ اب میں نلکل تھیک ہوں یس ذرا سی کمزوری ہے کل نک إن شاءہللا وہ تھی تھیک ہو"‬
‫چانے گی"چاہت مسکرانے ہونے جواب د ی تے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چلو چاہت بییا اب چلدی سے پہ سوپ ی نواور شارا چٹم کرنا ہے"الریب اس کے شا متے سوپ"‬
‫کا ناؤل رکھتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔چاہت پرے پرےسے منہ ییانے لگی نو سب ہیسے‬
‫لگے۔۔۔۔۔‬
‫چاہت اگر صیح نک تھیک ہوناچاہتی ہونو سوپ بییا پڑے گا۔تھر مجھ سے آشانی لڑ ناؤگی"عالیان"‬
‫نے آخری نات سرگوسی میں کہی عالیان ہیسی دنانے لگا۔ان کے موم ڈنڈ ان دونوں کو ہیسیا‬
‫مسکرانا دنکھ رہے تھے۔جو وہ ہمیشہ سے چا ہتے تھے۔۔۔۔‬
‫چاہت سوپ بیتے لگی۔موم اقان کہاں ہے کہیں ئظر نہیں آرہا"چاہت کو ا یتے کراتم نارپیر کی"‬
‫کمی مجسوس ہونی نو نولی۔۔۔۔۔‬
‫آتم ہیر آنی۔آج آنکی ط نع بت خراب تھی نو سوچا میری کراتم نارپیر نو یٹمارہے نو کیا کروں ۔نو سوچا"‬
‫ا یتے دوسنوں کو منہ دکھا کے آچاؤں۔اور انہیں ییاتھی آؤں کے۔اب اے اف اکیال نہیں رہا نلکہ‬
‫اس کی نارپیر تھی آگتی ہے۔‬
‫و یسے اب آپ کی ط نع بت کیسی ہے۔میری نارپیر کو کہیں کے چلدی تھیک ہوچانے۔میں نہت"‬
‫نور ہورہا ہوں"‪،،،،،‬اقان قل انکییگ کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اواے اف تم اب ایتی نارپیر کو آرام کرنے دوگے نو وہ چلدی تھیک ہوگی پہ۔"عالیان نے"‬
‫چاہت کے جواب د یتے سے نہلے ہی جواب دنا ک نونکہ وہ چاییا تھا ۔اب وہ ونڈنوگٹم کھیلتے کی نات‬
‫ت ُ‬
‫کرے گا۔اور چاہت م نع نہیں کرے گی اور ھر اسے لتے سے کونی روک یں‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫شکیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ع‬ ‫م‬
‫ہاں اقان اب چلو آنی کو آرام کرنے دو۔وہ یٹمار ہیں نا ۔" م ضاحب اقان سے نولےنو اقان"‬
‫ظ‬
‫نے منہ ییاکے چاہت کی طرف دنکھا نو اس نے مسکرا کے اشارہ کیا کل کھیلیں گے۔چاہت اس‬
‫کی نارپیر تھی اسے ینہ وہ گٹم کھیلتے آناہے ۔لیکن چاہت کو اتھی تھی ئفاہت مجسوس ہورہی‬
‫تھی۔پہ کہہ سب کمرے سے ناہر چلے گتے۔عالیان نے چاہت کو شارا سوپ نالنا ۔جو اس نے‬
‫عح بب وعریب سکلیں ییانے ہونے چٹم کیا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪..................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫م‬
‫چید دنوں میں چاہت کمل طور پر تھیک ہوچکی تھی۔عالیان نے اس کا نہت چ یال رکھا تھا۔وہ‬
‫منہ یسورنے ہونے دوانی کھانی نو عالیان ہیستے لگیا۔وہ ایتی ک نوٹ لگ رہی تھی منہ ییانے‬
‫ہونےکہ عالیان کو اس پہ نے تجاسہ ییار آرہا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫آج چاہت کے نوی نورستی کا نہال دن تھا۔وہ نہادر سی چاہت آج تھوڑی گ ھیرارہی تھی۔اگر ناکسیان‬
‫ہونا نو الگ نات تھی۔نہاں نوایس میں تھوڑی مشکل ہورہی تھی۔عالیان کے شاتھ وہ اس‬
‫ب‬
‫وقت گاڑی میں یٹھی ائگلیاں مروڑ رہی تھی۔عالیان نہت کوقت کا سکار ہورہا تھا۔"چاہت نلیز‬
‫ڈویٹ ڈو دس "عالیان نے چاہت کی آئگلیاں جھڑوانی۔۔۔۔۔‬

‫عالیان مجھے نہت ڈرلگ رہا ہے"چاہت پریسانی سے نولی۔"اوہو آج نو سیرنی تھیگی نلی یتی ہونی"‬
‫ہے"عالیان اسے نارمل کرنے کے لتے جھڑنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اتھی میں جھگڑے کے موڈ میں نہیں ہوں"چاہت پریسانی سے نولی عالیان نے لب"‬
‫ت‬
‫ھییچ لتے۔۔۔۔۔‬
‫اسی دوران نونی تھی آگتی۔عالیان نے نارکیگ میں گاڑی روکی۔چاہت گال پر کرنے ہونی اپرنے‬
‫ن‬
‫لگی۔نو عالیان نے اس کا نازو نکڑ کے فریب کیا۔اور ما تھے پہ ہویٹ رکھ دنے۔چاہت آ یں یید‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کتے اس کا لمس نہلی نار مجسوس کررہی تھی۔۔۔۔۔۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ل‬ ‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ہ‬
‫ڈویٹ وری کجھ نہیں ہوگا۔ ھم"عالیان ھمٹیر ہچے میں نو لتے اس کا گال"‬
‫تھیٹھیانا۔۔۔۔۔۔چاہت نے ہاں میں سرہالنا اور ناہر ئکل گتی۔چاہت عالیان کے لمس سے‬
‫ُ‬
‫سرشار مسیڈ کلر کے کرنے اور کٹیری ‪،‬شاتھ ہی نلیک کلر کا اسکارف گلے میں لییتے کوئفیڈبیس سے‬
‫نونی میں داچل ہونی۔اس نے نالوں کی نونی ی یل ییارکھی تھی۔اور نونی جھالنی نونی میں داچل‬
‫ہونی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان چاہت کا سوچتے ہونے مسکرانے ہوسییل میں داچل ہوا نو شا متے سے آنے ضامن‬
‫نےکیدھے پہ ہاتھ ر ک ھے نوجھا۔"کیا نات ہے میرے تھانی پڑا اکیلے اکیلے مسکرانا چارہا ہے۔کیا‬
‫ُ‬ ‫لک‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ہ‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ج‬‫ت‬
‫نات ہے م۔۔ تھا ھی نے نو ھے ل ندل کے رکھ دنا۔کہاں نو ہروقت نو سڑو ی یا ھرنا تھا اور‬ ‫ھ‬
‫کہاں آج کل مسکرارہا ہے۔کہیں تھاتھی سے ییار نو نہیں ہوگیا"ضا متے اسے ج ھیڑنے‬
‫لگا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مسکرانے ہونے گردن شہالنے ہونے نوال"مجھ پہ پیری تھاتھی کا رنگ خڑھتے لگا ہے۔ییار‬
‫‪"......‬کا نو ی یا نہیں لیکن ہاں وہ مج ھے اجھی لگتے لگی ہے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اوہو نو نات نہاں نک نہیچ گتی۔"ضامن اورعالیان مسکرانے عالیان کے کیین میں داچل"‬
‫ہونے نو شا متے سے میڈی تھا گتے ہونے آنی ۔"سیراپز ۔۔۔۔۔"اور انک دم اس کے گلے سے‬
‫لگ گتی اور نولی۔"کیسا لگا میرا سیراپز۔۔۔۔"عال یان کا چلق کڑوا ہوگیا۔ینہ نہیں ک نوں لیکن اسے‬
‫میڈی سے اب الجھن ہونے لگی تھی۔ضامن تھی اس دنکھ کے کڑوا منہ ییانے لگا۔۔۔۔"آگتی‬
‫خڑنل کیتی اتھی نو عالیان کا دل تھاتھی کی طرف م نوجہ ہوا تھا"وہ سوچتے لگا۔۔۔۔۔‬

‫تم نو کجھ دن ئعد آنے والی تھی۔پہ "عالیان نے اس سے ہجکجا کے نوجھا۔۔۔۔۔"‬


‫ن‬
‫ہاں آنے نو والی تھی پر سوچا چلدی آکے تمہیں سیراپز دےدوں۔"میڈی آ کھیں میاکے سیانل"‬
‫سے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کوقت زدہ مسکرانا۔۔اب اضلی مجاذ ی یارتھا۔اسے میڈی کو ایتی شادی کے نارے میں ییانا‬
‫تھا۔اور اسے سیٹھالیا ا یتے آپ میں انک چیگ تھی۔۔۔۔عالیان نے لمتی شایس ہوا کے سیرد‬
‫‪،،،،،،،‬کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫واٹ عالیان "میڈی ضدمے سے نولی۔"تم مذاق کررہے ہو نا۔تم میرے شاتھ ا یسے کیسے"‬
‫‪،،،،‬کرشکتے ہو۔"میڈی کی آنکھوں میں آیسو تھے۔‬
‫"‪"Madii try to understand..‬‬
‫میں تمہیں پہ ییا کہ ہرٹ نہیں کرنا چاہیا تھا"عالیان اسے سمجھانے ہوا نوال۔۔۔۔۔وہ دونوں"‬
‫اتھی ہوسییل کے گاڈرن میں تھے۔جہاں آس ناس کونی نہیں تھا۔وہ دونوں فری تھے۔نو عالیان‬
‫نے سوچا میڈی ایتی شادی کے نارے میں ییانے کا اس سے اجھا موقع کونی اور نہیں‬
‫ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫تم نے شادی کرلی اور کہہ رہے ہوکہ تم مجھے ہرٹ نہیں کرنا چا ہتے تھے۔تم نے مجھے ہرٹ کیا"‬
‫ہے عالی۔تم نے مجھ سے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔میں تمہاری نے وجہ سے قلپ سے‬
‫شادی سے ائکار کیا اور ڈنڈ کو ہرٹ کیا اور تم مجھے ایتی شادی کی حیر ا یسے دے رہے ہو جیسے‬
‫نہت جوسی کی نات ہو"م یڈی مسلسل چالرہی تھی۔اس کی آنکھوں مسلسل آیسو نہہ رہے‬
‫تھے۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میڈی پہ شادی میں نے مح نوری میں کی ہے۔میں نے ڈنڈ کہتے پر ہامی تھری ۔میں نے ڈنڈ کو"‬
‫وعدہ دے دنا تھا۔میں کیا کرنا میں مح نور تھا"عالیان وضاحت د یتے لگا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اجھا !!ائکار کرد یتے جیسے میں نے کیا۔"میڈی غصے سے الل ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫تم چایتی ہو کہ میں ا یتے ڈنڈ کی کونی نات نہیں نال شکیا۔اور و یسے تھی میں نے ایتی وائف "‬
‫چاہت کو پہ نات نہلے ہی کلٹیر کردی تھی۔کہ پہ شادی محنوری میں ہونی ہے۔اور میں چلد‬
‫ہی"عالیان نے انک تھیڈی شایس ہوا کے سیرد کی۔۔۔۔۔۔‬
‫چلد ہی کیا؟؟؟"میڈی نےصیری سے نولی۔۔۔۔۔۔"‬
‫ن‬
‫چلد ہی اسے ظالق دے دوں گا۔"عالیان نے پہ کہہ کے آ کھیں یید کرلی۔ چاہت کا ہیس یا"‬
‫ُ‬
‫مسکرانا جہرہ پردے پر لہرانا۔اس کے جہرے پہ انک نلخ سی مسکراہٹ آگتی۔نہلی نار حب اس‬
‫نے پہ نات کہی تھی نو اسے کونی فرق نہیں پڑا تھا۔لیکن اب ظالق والی نات سے جیسے کسی نے‬
‫اس کے دل پہ ضرب لگانی ہو۔مگر کیاکرنا میڈی ا لتے دماغ کی تھی۔اسے ک نویس کرنے کے لتے‬
‫پہ نات نولتی پڑی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫سچ عالی !!تم اسے جھوڑ دو گے۔۔۔۔"میڈی کی نو جیسے چان میں چان آنی۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں سچ میں۔یس کجھ ناتم نک موم ڈنڈ کے شا متے پہ شادی یٹھانے کا نانک کروں گا تھر کونی نا"‬
‫کونی نہاپہ ییاکے اسے جھوڑ دوں گا"چاہت کے لتے پہ لفظ اسنعمال کرنے ہونے اسے واقعی‬
‫نہت ئکل نف ہونی‬
‫ا یتے دل میں چاہت سے مجاطب ہوا۔۔۔"مس چادوگرنی !آپ سے الگ ہونے کا کہہ نو دنا لیکن‬
‫‪"،،،،،،،‬آپ کا عادی ین حکا ہوں۔آپ کے ئعیر رہوں گا کیسے‬
‫میڈی نے عالیان کو چیالوں گم دنکھا نو نولی"کیاسوچ رہے ہو عالی"۔۔۔۔۔۔۔‬

‫کجھ نہیں میڈی۔۔۔۔۔"عالیان نےجواب دنا۔۔۔۔۔"‬


‫میڈی تمہاری ڈنونی ہے نا اتھی چلڈرن واڈ میں "عالیان نے اس چان جھڑوانے کی کوشش‪"،‬‬
‫کی۔میڈی نے سر ہالنا۔اس سے گلے گتی اور مسکرانے ہونے چلی گتی۔‬

‫عالیان نے اس کے چانے کے ئعد اییا مونانل ئکاال اور ایتی اور چاہت کے و لٹمے والی ئصوپر ئکالی‬
‫اور چاہت کی ئصوپر پہ زوم کیا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫مس آقت اتھی ضرف شادی کو ڈپڑھ ماہ ہوا ہے۔میں نو آپ کا ایسر ہونے لگا ہوں "۔عال یان"‬
‫نےمسکرانے ہونے۔ئصوپر پہ ہاتھ ت ھیرا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫اس نے ناتم دنکھا تھا چاہت کی نونی آف ہونے کا ناتم ہوحکا تھا۔اس کی ڈنونی تھی چٹم ہوگتی‬
‫تھی۔ اس کےڈنڈ نے اس کی ڈنونی لگا رکھی تھی۔چاہت کو نونی سے نک اییڈ ڈراپ کرنے‬
‫کی۔ک نونکہ چاہت نہاں یتی تھی اسے راسنوں کے نارے میں کجھ نہیں ییا تھا۔۔۔۔۔‬

‫عالیان مسکرانے اتھا۔جوکہ ڈاکیرز کے ڈارک نل نونوی نفارم اور ل بب کوٹ میں تھا۔ فورا جییج کرکے‬
‫نوی نورستی کے لتے ئکل گیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان نوی نورستی نہیچ حکا تھا۔نارکیگ میں و یٹ کررہا تھا۔گاڑی سے ییک لگانے کھڑا ۔آنکھوں پہ‬
‫گوگلز لگانے۔نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔آنے چانے لڑکیاں اسے انک ئظر ضرور دنکھ رہی تھیں۔وہ‬
‫الپراہ شا کھڑا رہا۔۔۔۔۔‬
‫اسے شا متے سے چاہت آنی ئظر آنی۔چاہت نے آنے ہی شالم کیا۔۔۔۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫م‬ ‫َّس ُ علیک ْ‬
‫ال الم م" !!۔۔۔۔۔چاہت نےگاڑی یں ھتے ہونے کہا۔۔"‬
‫ا اع ال ْی ُ ُ َّ ا‬
‫و کم السالم۔۔۔۔نونی کا نہال دن کیسا رہا"عالیان نے مسکرانے ہونے نوجھا۔۔۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ایتہانی نورنگ اور واہیات!!حب نوی نورستی میں اپیر ہونی نو سب ا یسے دنکھ رہے تھےمجھے جیسے"‬
‫میں کونی انلین ہوں۔اور نافی شارا دن نور ہی ہونی۔کونی نات کرنے واال ہی نہیں تھا ایسا لگ رہا‬
‫تھا منہ میں زنگ پڑ گیا ہو حپ رہ رہ کے"چاہت نان سیاپ سروع ہوچکی تھی۔عالیان سے‬
‫شارے دن کے واقعات سٹیر کررہی تھی۔عال یان ڈرای نو کرنے اسے سن رہا تھااور اشکی آخری‬
‫نات پہ فہقہہ لگا کہ ہیس پڑا۔۔۔۔۔۔‬
‫اجھا نو کونی دوست نہیں ییا‪ ،‬جس کا تم نول نول کے دماغ کھانی"عالیان اسے ج ھیڑنے ہونے"‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔‬

‫کیا مظلب میں دماغ کھانی ہوں نول نول کے"چاہت نے آپرو احکا کے نوجھا۔۔۔۔۔۔"‬
‫ہاں نلکل جییا تم نولتی ہو پہ نو اجھا چاضا ایسان ناگل ہوچانے ۔وہ نو میں ہی ہوں جو تمہیں"‬
‫پرداست کرنا ہوں"۔۔۔۔۔۔عالیان اسے ییگ کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬

‫قار نور کاییڈ ائفارمیشن !!!میں خرام حیزیں نہیں کھانی ہوں جیسے کہ دماغ اور جہاں نک نات"‬
‫پرداست کرنے کی ہےنو وہ نو میں تمہیں کرنی ہوں۔ہر وقت کھڑوس یتے جوتھرنے‬
‫رہتےہو"چاہت تھی کہاں کم تھی۔اس نے ادھار رکھیا نہیں سیکھا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫پہ کہاں لے چارہے ہو۔جہاں نک مجھے ی یا ہے پہ نو گھر کا راسنہ نہیں ہے۔"عالیان نے کسی"‬
‫اور را ستے پہ گاڑی موڑی نو چاہت نوجھتے لگی۔۔۔۔۔۔‬

‫تمہارا موڈ خراب تھا نو سوچا تمہیں ہولی وڈ شابین دکھا دوں تمہارا موڈ تھی تھیک ہوچانے"‬
‫ن‬ ‫مج‬‫س‬
‫گا۔۔۔"عالیان نے کہا نو چاہت نا ھی میں اسے د کھتے ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫ہم ی نونارک چارہے ہیں کیا۔"۔۔۔۔"‬

‫ن‬ ‫مج‬‫س‬
‫ک‬
‫عالیان اسے نا ھی سے د ھتے لگا اور نوال۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،‬ہم ی نونارک کنوں چابیں گے تھال۔"‬
‫وہ تم نے ہولی وڈ کہا نو مج ھے لگا ہم ی نو نارک چارہے ہیں۔ہولی وڈ انڈسیری وہیں ہےنا۔نو اس"‬
‫لتے"چاہت کی نات پہ عالیان ہیستے لگا۔۔۔‬
‫اس میں ہیستے والی نات کیا ہے"چاہت منہ تھال کے نولی۔۔۔۔"‬
‫ارے میری ناگل سی آقت !!!میں نےہولی وڈ شاین کہا ہے۔ہولی وڈ انڈسیری نہیں۔اور پہ"‬
‫ہے ہولی وڈ شاین ۔۔۔۔"عالیان اس نے گاڑی روکی اور شا متے نہاڑی پہ پڑے پڑے الفاظ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں ہولی وڈ لکھا تھا۔چاہت پڑی ناسنف سے اسے دنکھا نو اس کی آنکھوں میں جمک‬
‫آگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اور چاہت وہاں نہیچے نو وہاں سے شارے شہر کا ونو نہت جوئصورت تھا۔ چاہت نو جیسے کھو‬
‫ہی گتی۔۔۔۔۔‬
‫کیسا لگا۔۔"عالیان نے چاہت کے کان میں سرگوسی کی۔۔"‬
‫نہت ہی جوئصورت"چاہت کھونے ہونے انداز میں نولی۔۔۔۔۔"‬
‫ہاؤ سو یٹ آف نو میرا موڈ تھیک کرنے کے لتے تم مجھے نہاں لے آنے۔تھییک نو"چاہت"‬
‫اس سے نولی ۔۔۔۔‬
‫آیس اوکے۔۔اجھا اب گھوم لیا ہو نو چلیں۔موم ڈنڈکو ییانے ییا آنے ہیں۔وہ و یٹ کررہے ہوں"‬
‫گے"عالیان نے کہا۔۔۔"پر اتھی تھوڑی دپر ہی ہونی ہے نا"چاہت کا دل نہیں کررہا‬
‫تھا۔چانے کولیکن چانا نو تھا۔‬
‫کافی دپر ہو گتی ہے اب چلو۔"عالیان چاہت کا ہاتھ نکڑے گاڑی نک لے گیااور فریٹ ڈور"‬
‫کھول کے یٹھا دنا اور سبٹ ییلٹ ی ید کردی ۔اور دروازہ یید کرنے ہی دوسری طرف گیا اور ایتی‬
‫سبٹ پہ بیٹھ گیا اور گاڑی سیارٹ کردی۔۔۔۔۔‬
‫اتھی آدھے را ستے ہی نہیچے تھے کہ چاہت نے پڑی معصوم بت سے عالیان کو آواز دی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان !!مجھے نہت تھوک لگی ہے"۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان اس کی طرف م نوجہ ہوا۔"اجھا چلو نہلے کجھ کھا لیتے ہیں۔"عالیان نے انک ریسنوریٹ‬
‫گاڑی روکی ۔۔وہ اور چاہت اندر گتے۔۔‬
‫اجھا کیا کھاؤ گی"عالیان نے چاہت کے شا متے می نو رکھتے ہوا کہا۔۔۔"‬
‫مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے‪،‬میں نا پیزا کھاؤں گی۔وہ تھی کوک کے شاتھ"چاہت نے می نو"‬
‫شاییڈ پہ کرنے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫چاہت نو چ یک فوڈ۔اتھی کجھ دن نہلے تھیک ہونی ہو۔سو از نور ڈاکیر میں تمہیں نلکل آالوڈ نہیں"‬
‫کروں گا"عالیان نے چیک فوڈ کھانے سے چاہت کو ائکار کردنا ۔۔۔۔۔‬

‫او ایتی ڈاکیری کسی اور پہ چاکے جھاڑنا میں نو پیزا ہی کھاؤں گی"چاہت ضد کرنے ہونی"‬
‫نولی۔۔۔۔۔‬
‫نو مٹیز نو "عالیان نے وپیر کو اشارہ کیا اور سیلڈ اور سوپ آڈر کیا۔۔۔۔حب آڈر آنا نو چاہت اتھ"‬
‫گتی اور نولی‪"،،،،‬تم ہی کھاؤ پہ گھاس تھوس۔ مجھے نہیں کھانا۔میں چارہی ہوں "پہ کہہ کہ چاہت‬
‫ناہر چلی گتی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ی‬ ‫ُ‬
‫عالیان کو ئعیر کجھ کھانے نےمبٹ کرنی پڑی اور اس کے ھے ال گیا۔اسے ڈر تھا کہ چاہت‬
‫چ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫ُ‬
‫کہیں اور چلی پہ چانے۔اس کے لتے شارا کجھ ییا تھا۔وہ ناہر ئکال نو اِ دھر ادھر ظر دوڑانی‬
‫ئ‬
‫ب‬
‫چاہت کہیں تھی ئظر پہ آنی۔وہ پریسان ہو گیا۔تھوڑا آگے گیانو دنکھا چاہت انک بییج پہ یٹھی ۔منہ‬
‫تھالنے غصے میں آنے چانے لوگوں کو دنکھ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔عالیان وایس ریسنوریٹ گیا پیزا‬
‫ییک کروا اور انک کوک کی نونل لی۔ چاہت کی بییچ کے ناس نہیجا اور پیزا اس کے شا متے کیا نو‬
‫چاہت نے سر اتھا کے دنکھا اور غصے سے منہ دوسری طرف موڑ لیا۔اسے تھوک نو نہت لگی‬
‫تھی لیکن وہ عالیان کو ایتی ناراضگی ظاہر کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫تھیک ہے اگر تم نہیں لے رہی نو میں جود ک ھا لییاہوں۔واہ کیا جوسنو ہے کیا پیزا ہے ۔مزہ"‬
‫آچانے گا"عالیان نےکہا نو چاہت جس کا تھوک سے پرا چال ہورہا تھا۔ایسا کہتے پہ اس کی چایب‬
‫مڑی نو عالیان اتھی تھی ڈپہ ہاتھ میں لتے کھڑا تھا۔۔۔۔‬
‫چاہت نے اس کے ہاتھ سے پیزا جھییا اور کہا"تم چاکر ایتی گھاس تھوس ہی کھاؤ ۔حیردار جو‬
‫میرے پیزا پہ ئظر رکھی نو"چاہت پیزا کی نایٹ لیتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اسے مسکراکے د نک ھے چارہا تھا۔۔چاہت نے اسے جود کو گھورنے ہوا دنکھا اور اس پیزا کا‬
‫شالیس جو وہ کھا رہی تھی۔ اس کے آگے کیا نو عالیان اس کی طرف دنکھا ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کھالو انک دقعہ کھانے سے مونے نہیں ہوچاؤ گے۔"چاہت نے کہانو عالیان نے مسکراکے"‬
‫نایٹ لی ۔۔۔۔‬
‫اسی طرح دونوں نے سٹیر کرنے پیزا کھانا۔اب چاہت کی آیس کرتم کی فرمایش تھی۔عالیان اس‬
‫کے شا متے نےیس ہو گیاتھا۔۔عالیان نے اس کے لتے آیسکرتم لی۔۔۔۔‬

‫چاہت کھانے لگی۔نو چاہت نے اس کے آگے کی آیسکرتم کی۔آج عالیان نے قاسٹ فوڈ کھاہی‬
‫لی تھی نو ا ستے آیسکرتم کھانے کے لتے منہ کھوال نو چاہت نے آیسکرتم ییج ھے کرلی اور ہیستے‬
‫لگی۔عالیان نے اس کا ہاتھ نکڑ لیا اور انک نایٹ لے لی آیسکرتم کی‬
‫۔۔۔۔‬
‫اب دونوں ہیستے لگے۔دونوں اسی طرح ہیستے مسکرانے گھر نہیچے۔را ستے میں عالیان نے چاہت‬
‫کوچاکلییس تھی لے کر دی۔۔چاہت آج نہت جوش تھی اس کا موڈ جو خراب ہوگیا تھا۔اب‬
‫نلکل تھیک ہوحکا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪..................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دونوں نابیں کرنے گھر میں داچل ہونے نو الریب نے نوجھا "تچو !!آج کافی ل بٹ ہو گتے تم دونوں‬
‫رات ہونے والی تھی۔۔۔۔"‬
‫وہ موم میں چاہت کو ناہر لے گیا۔نونی سے جھتی کے ئعد "عالیان نے جواب دنا۔۔۔۔"‬
‫"پہ نو نہت اجھی نات ہے چلو تم لوگ تھک گتے ہوگے۔فریش ہوچاؤ میں کھانا لگوانی ہوں"‬
‫الریب نولیں نو چاہت نولی"نہیں موم ہم ناہر سے کھا کے آنے ہیں۔ائفیکٹ نہت کجھ انکسیرا‬
‫کھالیا ہے۔نو میں نو اورکجھ نہیں کھا شکتی۔آپ عالیان سے نوجھ لیحتے"۔۔۔۔‬
‫م‬
‫عظم ضاحب جو اتھی اتھی ہوسییل سے آنے تھے وہ تھی آ گتے اور نولے"آ گتے تچو!!چاہت بییا‬
‫کیسا رہا نونی کا نہال دن "اتھوں نے چاہت کے سر پہ ہاتھ رکھتے ہونے کہا۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ آپ نو چا یتے ہیں کہ نہال دن کییا ڈپیرشڈ ہونا ہے پر میرا کافی تھیک تھا۔میں نور نہت ہونی"‬
‫کونی فرییڈ نہیں تھا نا۔آہسنہ آہسنہ فرییڈز تھی ین چابیں گی۔چلد ہی اس ماجول میں اجیسٹ‬
‫ہوچاؤں گی"چاہت نے مسکرانے ہونے جواب دنا۔۔۔۔۔‬
‫چلو کونی نات نہیں تچے ۔نہال دن تھا پہ نورمل ہے سب کے شاتھ ہونا ہے ۔اب چلدی سے"‬
‫م‬
‫دونوں فریش ہوچاؤ۔تھر شاتھ کھانا کھانے ہیں ۔شاناش " عظم ضاحب نے کہا نو عالیان نے‬
‫کہا۔"نہیں ڈنڈ!!میں اور چاہت ناہر سے کھا کے آنے ہیں۔تھوک نہیں ہے۔اب‬
‫ل‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫ھ‬
‫۔۔۔۔عالیان نے کہا نو م اسے کن آ نوں سے د ھتے گے۔۔۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬‫ک م م‬
‫چاہت اوپر روم میں چلی گتی اور الریب چن یں نو م ضاحب عالیان کے کیدھے پہ ہاتھ ر ھتے‬
‫ک‬ ‫ظ‬
‫‪"،،،،،‬ہونے نولے"بییا جی نو آج ڈ یٹ پرگتے تھے۔کیا نات ہے پڑے انڈوایس ہو گتے ہو‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ک‬
‫ک‬
‫عالیان ل شا م کرانا "کیا ڈنڈ آپ ھی نا۔ م سی ڈ یٹ پہ یں گتے ھے۔چاہت کا موڈ آف‬‫ھ‬
‫ُ‬
‫تھا نو میں نے سوچا ک نوں پہ اس ستی گھمانا چانے۔و یسے تھی اس دن نو ضرف ِییج پہ ہی گتے‬
‫تھے۔یس اس لتے "۔۔۔۔۔‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫س‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫ک م‬
‫عالیان کے ہتے پہ م ضاحب م کرانے گے۔عالیان ھی اوپر ال گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫الریب وایس آنی نو اتھیں عظم ضاحب ان سے مجاطب ہونے۔۔۔۔‬
‫ییگم مجھے لگیا ہے کہ عالیان چاہت سے محبت کرنےلگا ہے یس ما یتے کو ییار نہیں ہے۔کیسے"‬
‫ُ‬
‫اس دن حب چاہت کو نک نف میں دنکھ کرپریسان تھا۔اور آج اس کا موڈ تھیک کرنے کے لتے‬
‫‪"،،،،،‬اس نے اییا کجھ کیا۔‬
‫صیح کہہ رہے ہیں آپ ۔مجھے نو نہلے سے ییا تھاکہ چاہت عالی کے دل میں ا یتے لتے محبت"‬
‫م‬
‫حگانے میں کامیاب ہوچانے گی۔۔"الریب نولیں نو عظم ضاحب تھی مسکرانے لگے۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سب لوگ کھانے کے ئعد کمروں میں چلے گتے۔عالیان اس وقت نالکتی میں کھڑا کجھ سوچ رہا‬
‫تھا۔کہ چاہت کافی لے کر آگتی۔اس کو کافی دی اور جود چانے بیتے لگی۔چاہت کو چانے نہت‬
‫یسید تھی۔عالیان نے مسکراکے کافی لی۔۔۔‬
‫تھییک نو"اسی اییا میں عالیان کا فون تجا نو دنکھا ۔ادریس ضاحب کی کال تھی اس نے فورا فون"‬
‫اتھا یا۔۔۔‬
‫ال ا ا ْ ُ‬
‫ت‬ ‫لک‬‫ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫لک‬‫ن‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ہ‬ ‫َّس ُ علیک ْ‬
‫ال الم م !! یسے یں آپ ا ل یں ل ھیک ہوں اور چاہت ھی ل ھیک"‬ ‫ک‬
‫ہے۔اجھا ائکل میں آن کرنا ہوں ۔انک مبٹ "عالیان مسلسل نات کررہا تھا چاہت اسے اشارہ‬
‫کرکے نوجھا۔اس نے فون کانا اور کہا۔۔۔۔‬
‫ادریس ائکل ہیں ۔ونڈنو کال کررہے ہیں میں ل بپ ناپ لے کر آنا ہوں ۔"عالیان نےکہا نو"‬
‫َّس ا ُ‬
‫چاہت روم چلی گتی اس کے ییج ھے۔۔۔۔۔۔عال یان نے ل بپ ناپ کھول کرکال ریسو کی"ال الم‬
‫ا ا ُْ‬
‫ْ‬
‫علیکم ائکل ایتی!!آپ کیسے ہیں ۔"۔۔۔۔‬
‫ہم نو نلکل تھیک ہیں ۔چاہت کہاں ہے"ادریس ضاحب نولے۔۔۔"‬
‫چاہت تھی آگتی اور عالیان کے شاتھ ییڈ پہ بیٹھ گتی۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫َّس ُ علیک ْ‬
‫ک‬
‫ال الم م امی نانا یسے یں آپ دونوں "چاہت ان کو د کھ کے ضنط پہ رکھ نانی اور ھرانی"‬
‫آواز میں نولی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫می ُری چاہت‬
‫ُ‬ ‫ا‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬ ‫اا‬
‫اوعلیکم ال َّسالم میری تچی کیسی ہو تم اور عالیان کیسے ہو تم بییا"عافنہ نولیں ۔۔۔۔۔۔"‬
‫امی میں نلکل تھیک ہوں اور ایتی میں نو قٹ ہوں۔آپ کی بیتی کے ہونے ہونے کجھ ہوشکیا"‬
‫ہے کیا "عالیان ہیستے ہونے ماجول کی اداسی دور کرنے کی کوشش کرنے لگا سب‬
‫مسکرادنے۔۔۔۔‬
‫امی نانا میں آپ لوگوں کو نہت مس کرنی ہوں "چاہت آیسو ضاف نولی۔یب ہی عالیان کی کال"‬
‫آگتی وہ انکسکنوز کرنا آتھ گیا۔۔۔۔۔‬
‫ہمیں تھی تم نہت ناد آنی ہو۔ہمارے گھر کی نورونق تھی تم بییا۔اب نو گھر کا یتےکو دوڑنا"‬
‫ہے"۔۔۔ادریس ضاحب نولے۔عافنہ کے دل میں کجھ چدشات تھے۔نو اتھوں نے نوجھا۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،‬چاہت تم جوش نو ہو نا بییا۔عالیان کا روپہ ت ھیک نو ہے تمہارے شاتھ"‬
‫امی میں نہت جوش ہوں۔عالیان میرا نہت چیال رکھتے ہیں۔میری ہر جھونی جھونی نات کو"‬
‫نہت ونل نو دی چانی ہےاس گھر میں "چاہت نے ئظر اتھا کے شا متے نالکتی میں عالیان کو دنکھا‬
‫اور اس کی آنکھوں شا متے آج کانورا دن کسی قلم کی طرح چلتے لگا۔عالیان کا اس کے تحرے‬
‫اتھانا ‪،‬اس کی یسید کو ونل نو د ی یا۔اور صیح کا وہ نوسہ۔چاہت نو ناقاعدہ نلش کرنے لگی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ظ‬‫م‬
‫عافنہ چاہت کو اییا جوش دنکھ کے ین ہو تی۔ا ھوں نے دییا د ھی ھی۔چاہت کا اس طرح‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫م‬
‫جوش ہونا دنکھ کہ وہ دونوں پرشکون ہو گتے۔۔۔۔ا نکے دل میں عالیان کے لتے عزت مزند پڑھ‬
‫گتی۔۔۔۔‬

‫اس کے ئعد چاہت اتھیں نونی کے نارے میں اور شارے دن کی روداد س یانے لگی۔دونوں ہیستے‬
‫اسے سن رہے تھے۔تھر اسی دوران عالیان آگیا۔۔۔۔‬
‫اور وہ حب قارغ ہونے نو چاہت ییڈ پہ ل بٹ گتی ۔عالیان تھی ل بٹ گیا۔دونوں کا رخ انک‬
‫دوسرے کی طرف تھا۔نابیں کرنے کرنے دونوں چلد ہی سو گتے۔دونوں کو نہیں ییا تھاکہ دونوں‬
‫ا یتے چلدی انک دوسرے کی عادت ین چابیں گے۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت کو نونی چانے دوہفتے ہو گتے تھے۔اب وہ اس ماجول میں نلکل قٹ ہوگتی تھی ایتی فری یڈلی‬
‫ییحر کی وجہ سے۔اس کے نہت سے دوست تھے لیکن اس کی سب سے اجھی دوست تھی ییاسہ‬
‫جوکہ انڈنا کی تھی۔اب پردیس میں ہم زنان کونی ملےاور اس سے دوستی پہ ہو پہ نو ہونے سے‬
‫رہا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نار چاہت نلیز آج نو ا یتے ہتی سے میرا اپیرو کرواہی دو"ییاسہ نے چاہت کی مبت کرنے ہونے"‬
‫کہا۔شاری نونی کو ییا تھا کہ چاہت کےنارے میں کہ وہ شادی شدہ تھی۔اور وہ ا یتے سوہر کے‬
‫شاتھ آنی تھی۔‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ک نوں تمہیں کیا سوق ہے اس سے ملتے کی نار"چاہت ال کے نولی۔"‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫نار انک نو پیرے ہتی ا یتے پڑے سرجن اوپر سے ا یتے ہییڈسم اور ڈیسیگ ۔آدھی نونی کا کرش"‬
‫ین چکے ہیں چیجا جی۔پیری وجہ سے روز نہاں آنےہیں نار۔لڑکیاں مرنی ہیں ان پر"ییاسہ نولی نو‬
‫چاہت کو آگ لگی۔دل کررہا تھا سب لڑک نوں کا منہ نوچ لے۔۔۔۔۔‬

‫آج ہی م نع کرنی ہوں عالیان کو نونی پہ آنا کرے۔پہ خڑنلیں فرئفنہ ہوگییں ہیں اس پہ"چاہت"‬
‫نی کڑھتے ہونے سوچا۔چاہت قل آن چیلس ہورہی تھی۔۔۔۔‬
‫قصول مت نوال کرو ییاسہ ۔حیردار میرے سوہر پہ کسی نے ئظر رکھی نو منہ نوچ لوں گی اس کا"‬
‫میں "چاہت غصے سے چیلس ہونے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫اوہو کہیں سے چلتے کی نو آرہی ہے"ی یاسہ ناک کے آگے ہاتھ رکھتے ہونے نولی۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چلتی ہے میری جونی!عالیان میرا سوہر ہے۔ چلن مجھے نہیں اِ ن خڑنلوں کو ہونی چا ہتے جو اس"‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫پہ فرئفنہ ہوگتی ہیں"چاہت آ یں ھما کے نولی۔اچانک چاہت کا مونا ل تحتے لگا۔د کھا نو عالیان‬
‫ھ‬
‫کا فون تھا۔اس نے اتھانا نو اس نے ییانا کہ وہ اس کا و یٹ کررہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫وہ چانے لگی نو ییاسہ نولی "چیچو سے نہیں ملواؤ گی"‪،،‬۔"آج نہیں تھر کٹھی ۔اتھی تمہیں الپیرپری‬
‫چانا تھا نا"چاہت نہیں چاہتی تھی کہ آج ییاسہ اس سے ملے۔پہ پہ ہو جو اتھی اتھی اس نے‬
‫ییاسہ سے کہا وہ سب اس کے شا متے اگل دے نو اس کی کیا عزت رہ چانے گی۔اس لتے وہ‬
‫ییگ اتھا کے تھاگ گتی۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫غ‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م ن‬
‫ی‬
‫ناکیگ یں چی نود کھا نونی کی خڑ یں عالیان کو ناڑ رہی یں۔وہ صے سے آگے پڑھتے گی نو ا یتے‬
‫میں سر ولٹم اسے را ستے میں مل گتے۔چاہت نہت النق تھی اور ان کی ق نورٹ سنوڈیٹ تھی‬
‫۔سر ولٹم کافی ی یگ تھے۔چاہت ان سے نات کرنے لگی۔اور شاند کسی اشایٹمبٹ کے نارے‬
‫اور کسی نات پہ دونوں ہیسے نو شا متے کھڑے عالیان کا چلق نک کڑوا ہو گیا۔۔۔۔‬

‫آخر کون ہے پہ؟؟۔اور چاہت سے اییا ک نوں فری ہورہا ہے۔؟؟"عالیان تھی چیلس ہورہا"‬
‫تھا۔۔۔۔۔عالیان کا یس نہیں چل رہا تھا کہ اس ایسان کا گال دنا دے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫چاہت ان سے نات کرکے اتھی عالیان کے ناس چی۔نو عالیان سوال نو ھتے لگا "کون تھا‬
‫ج‬ ‫ی‬
‫وہ۔اور ایسی کیا نابیں ہورہی تھیں جو ایتی ہیسی آرہی تھیں تمہیں؟؟ "عالیان سر ولٹم کی طرف‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫غ‬ ‫نہ ُ‬
‫اشارہ کرنا نوال۔۔۔۔ چاہت جو لے ہی ان لڑک نوں کی وجہ سے صے یں ھی ل کر نولی۔۔۔۔‬
‫ک نوں کونی پرانلم ہے کیا؟؟"۔۔۔۔۔۔۔چاہت کی نات پہ عالیان کے ین ندن میں آگ لگ"‬
‫گتی۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬ہاں ہے پرانلم اب مجھے ییاؤ کون تھا وہ اور تم سے اییا ک نوں فری ہورہا تھا"‬
‫چاہت سمجھ گتی عالیان چیلس ہورہا تھا۔سر ولٹم تھی اتھی فون پہ کسی سے نات کررہے تھےاور‬
‫جیسے ہی چاہت پہ ئظرپڑی نو اتھوں نے سمانل ناس کی۔۔چاہت نے سوچا ک نوں پہ عالیان کو‬
‫مزند چیلس کیا چانے۔جو وہ قیل کررہی تھی۔وہ عالیان تھی قیل کرے۔۔۔۔۔‬
‫چاہت سر ولٹم کے مسکرانے پہ مسکرادی ۔ضرف عالیان کو چیلس کرنے کے لتے۔وہ کامیاب‬
‫ہوچکی تھی ۔وہ اتھی تھی نارکیگ میں تھے۔چاہت اسے چالنے کے لتے نولی۔۔۔۔‬
‫میرا دوست ہے ۔۔۔۔بیسٹ فرییڈ۔نو کیا اب میں اس سے نات تھی نہیں کرشکتی ۔"۔۔۔۔"‬
‫عالیان نے چاہت کی کمر میں ہاتھ ڈال کہ ا یتے فریب کیا ۔چاہت اس کے سیتے سے چالگی۔اور‬
‫انک دم سے نوکھال گتی۔اس سے نہلے کجھ نولتی عالیان نے اس کے گال پہ لب رکھ دنے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کی نو جیسے چان ہوا ہوگتی۔چاہت آس ناس سے نےگانی اس کے لمس کو مجسوس کررہی‬
‫تھی۔اس کا دل انک سو بیس کی رقیار سے دوڑنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت جیسے ہی ہوش آنا نو دنکھا سب لوگ انہیں ہی دنکھ رہے تھے۔اور مسکرارہے تھے۔کجھ نو‬
‫داد دےرہے تھےکجھ لڑکیاں چاہت کی قسمت پہ رشک کررہی تھی اور کجھ جسد۔ان میں ی یاسہ‬
‫تھی تھی جو کہ ئصوپریں ییارہی تھی شاتھ ہی سیتی تھی تجارہی تھی۔۔وہاں پہ سب نارمل تھا۔‬
‫سر ولٹم تھی معتی حیز مسکرانے لگے۔اس نے عالیان کی طرف دنکھا جو کہ سرولٹم کی طرف دنکھ رہا‬
‫تھا جیسے کہ رہا ہو۔کہ جو میرا ہےنو ضرف میرا ہی ہے۔ ۔چاہت اتھی تھی اس کی نانہوں کے‬
‫حصارمیں تھی اورایتی دھڑکن پہ قانو نانے غصے سے نولی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫پہ کیا نے ہودگی ہے۔"چاہت نلش کرنے لگی۔۔۔۔۔۔"‬

‫ِچل نہاں پہ سب کجھ نارمل ہے اور و یسے تھی میں کسی عیرکے شاتھ نہیں نلکہ ایتی ی نوی"‬
‫کےشاتھ ہوں۔اور پہ کونی نے ہودگی نہیں نلکہ میں نہاں سب کو چیالرہا ہوں کہ تم ضرف میری‬
‫ُ‬
‫ہو۔۔۔میری چاہت ؛اور میں ایتی حیزوں میں سراکت پرداست نہیں کرنا"عالیان اس کا گال‬
‫شہالنے ہونے جمار آلود لہچے میں کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان جھوڑو سب دنکھ رہے ہیں۔"چاہت عالیان سے نولی جو اسے جھوڑنے کا نام ہی نہیں"‬
‫لے رہا تھا۔۔۔۔‬

‫اور اگر پہ جھوڑوں نو"عالیان اسے ییگ کرنے لگا۔چاہت کی آنکھوں میں آیسو آ گتے پہ سوچ کہ"‬
‫کل وہ سب کے شا متے کیسے چانے گی۔۔عالیان نے اس کی آنکھوں میں آیسو دنکھ کے اس کے‬
‫ما تھے کو نوسہ دنا اور پرمی سے جود سے الگ کیا۔چاہت تھاگ کے گاڑی میں بیٹھ گتی۔اس کی‬
‫سییڈ دنکھ کے عالیان ہیستے لگا۔۔چاہت کی نو ہٹھلیاں تھیگتے لگیں۔وہاں سب ہوییگ کررہے‬
‫تھے۔چاہت مزند نوکھالگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫شارا راسنہ عالیان کجھ پہ نوال یس معتی حیز ئظروں سے اسے دنکھ رہا تھا۔جو چاہت تچونی مجسوس‬
‫کرشکتی تھی۔عالیان جونکہ فری تھا۔اس وقت ضامن کی ڈنونی تھی ۔اس لتے گھر ہی رک گیا‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان کو چاہت کی عادت ہو چلی تھی۔اور کہتے ہیں نا عادت محبت سے زنادہ حظرناک ہونی‬
‫ہے۔ان کی شادی کو دو مہیتے ہونے کو تھے۔اس وقت میں عالیان پہ سمجھ ہی گیا کہ چاہت‬
‫سے اس کا رسنہ ضرف دونول کا نہیں رہا نلکہ دل کا ہوحکا ہے۔اور جو رسنہ چدا کی م نظوری سے‬
‫خڑا ہو۔نو محبت اس میں آہی چانی ہے۔ئکاح کے دونولوں میں نہت ظاقت ہونی ہے۔عالیان کو‬
‫ییا ہی پہ چال کب اسے چاہت کی ہر عادت سے محبت ہونے لگی تھی۔یس وہ محبت کو محبت‬
‫نہیں نلکہ لگاؤ کہہ رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت گھر آنے کے ئعد عالیان کو‬


‫‪avoid‬‬
‫ب‬
‫کررہی تھی۔وہ اس نات کو نارنار ناد کرکے مسکرانے لگتی۔اتھی وہ یٹھی کونی آشایٹمٹ ییارہی‬
‫تھی۔۔ناکسیان جونکہ دییا میں ا یتے ارکیییکحر کی وجہ سے مشہور تھا نو آشایٹمٹ میں اس نے مییار‬
‫ناکسیان کا ئقشہ لیا اور اس پہ اسے پرپزبیشن د یتی تھی۔اسی پہ کام کررہی تھی ۔کہ عالیان روم میں‬
‫اپیر ہوا اور اس کے ناس بیٹھ گیا ۔زمین پہ جہاں وہ چاٹ پہ ئقشہ ی یارہی تھی ۔وہ ایتی مگن تھی‬
‫کہ اسے ینہ ہی پہ چال کہ عالیان اس کے ناس بیٹھا ہے۔وہ اس طرح بیٹھا تھا کہ چاہت کی آدھی‬
‫ییک اس کی طرف تھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کے نال جہرے پر آرہے تھے۔عالیان اس کی گردن اور جہرے سے نال ہیاکہ اس کے‬
‫کان میں نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫مجھ سے اییا ک نوں تھاگ رہی ہو"چاہت جو کہ مگن سی کام کررہی تھی۔حب عالیان نے اس کی"‬
‫گردن سے نال ہیانے نو ہوش کی دییامیں آنی۔اس کی سرگوسی سے اس کی رپڑھ کی ہڈی میں‬
‫سیسیاہٹ ہونی۔وہ انک دم اجھل کہ ییجھے ہونی نو اس کی کمر عالیان کے سیتے سے لگی۔عالیان‬
‫نے اس کے ی بٹ پہ ہاتھ لی بٹ کے اسے جود میں تھییجا۔اور اس کے کیدھے پہ تھوڑی رکھ‬
‫کے نوال۔۔۔۔‬
‫م‬
‫آپ نے میرے سوال کا جواب نہیں دنا۔مسز عالیان عظم"آج عالیان نے نہلی نار چاہت"‬
‫کو مسز عالیان کہا۔نو چاہت حیران ہونے لگی ۔آخر کو عالیان کو ہو کیا گیا تھا۔جو صیح سے اس کے‬
‫ہوش اڑانے میں لگا ہے۔۔۔۔‬
‫میں نہیں نو میں کہاں تھاگ رہی ہوں۔میں نہت پزی ہوں ۔اب ہ نو ییجھے مجھے کام کرنا"‬
‫ہے"چاہت ا یتے گ ھیراہٹ پہ قانو نانے ہونے نولی۔مگر ناکام رہی ۔عالیان کو اسے زچ کرنے‬
‫میں نہت مزہ آرہا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے میں نے کہاں تمہارے ہاتھ نکڑے ہیں۔تم اییا کام میں اییا کام کرنا ہوں"عالیان چاہت"‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ل ک‬
‫کے ما تھے سے اس کی گردن نک ایتی ائگلی سے کیر یحتے ہونے تی حیز شاجمار آلود ہچے یں‬
‫م‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫ی‬

‫نوال۔چاہت کی مانو چان ہوا ہونے لگی۔‬

‫عالیان نلیز "!!چاہت مم یانی۔۔۔۔۔۔۔عالیان نے چاہت کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لیا اور نوسہ"‬
‫د یتے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬

‫م‬
‫چاہت ہمیشہ پہ نات ناد رکھیا۔۔۔تم ضرف ڈاکیرعالیان عظم کی ہو۔اب تم میری ہوچکی"‬
‫ہو۔اس لتے اب تم پر ضرف میرا جق ہے"۔۔۔۔۔۔۔عالیان مسلسل چان ل نوا سرگوشاں کررہا‬
‫تھا۔چاہت نو یس نےہوش ہونے کو تھی۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫عالیان نے پہ کہتے چاہت کو ایتی طرف موڑا اور جھکتے لگا۔چاہت نے آ یں یید کر یں۔اس سے‬
‫ل‬ ‫ھ‬
‫نہلے عالیان کجھ سوخ جسارت کرنا۔اقان کی آواز آناسروع ہوگتی۔۔۔"آنی آپ کہاں ہیں آج ہمیں‬
‫ونڈنو گٹم کھیلتی تھی نا "۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اقان کی آواز سے ہوش میں آنا۔عالیان ییجھے ہونا نوال۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میری پہ نات ناد رکھیا "پہ کہہ کے اس کے ما تھے پہ لب رکھ دنے۔چاہت کی آج نولتی نلکل"‬
‫یید تھی۔عالیان پہ کہہ کہ وہاں سے اتھ کے چال گیا۔چاہت نو سرم سے سرخ ہورہی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اقان اندر آنا ۔دروازہ کھال تھا۔چاہت کو ہوئقوں بیٹھے دنکھا نو نوجھا"آنی چلیں کھیلتے"چاہت جیسے‬
‫ہوش کی دییا میں وایس آنی۔۔۔‬
‫ہا ہاں اقان کیا نول رہے تھے"چاہت نولی۔۔۔۔"‬
‫آنی گٹم "اقان نے نوجھا۔۔۔۔۔"‬

‫ہا ہاں چلو"!!چاہت فورا مان گتی۔پہ پہ ہوکہ عالیان وایس آچانےاور اس کے تھر ہوش"‬
‫اڑانے۔آج عالیان وہ عالیان لگ ہی نہیں رہا تھا۔اضل میں چاہت کو اس نے حب سےسر‬
‫ولٹم کے شاتھ دنکھا نو اس سے پرداست نہیں ہورہا تھا۔اسی لتے وہ اسے نارنار پہ چیالرہا تھا۔کہ وہ‬
‫ضرف اس کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت ۔۔آقت۔۔۔چادوگرنی۔۔او آقت اتھ چاؤ نار نوی نورستی کے لتے دپر ہورہی ہے۔پہ نو نورا"‬
‫ُ‬
‫‪"،،،،،،‬اسییل ییچ کہ سورہی ہے۔اس دن مجھ پہ نانی گِ رانا تھانا آج اس کا ندلہ لوں گا‬
‫عالیان کافی دپر سے چاہت کو حگانے کی کوشش کررہا تھا۔جو اتھتے کا نام ہی نہیں لے رہی‬
‫تھی۔عالیان کو تھی چاہت کا اپر ہونے لگا تھا۔نو عال یان کے دماغ میں انک سنظانی پرک بب‬
‫آنی۔اس نے اییا فون ئکاالاور ناجے کی شاؤنڈ پہ کلک کیا اور چاہت کے کان کے ناس رکھ‬
‫دنا۔اس آواز سے چاہت ہڑپڑانی۔۔۔۔‬
‫ہانے ہللا امی جملہ ہوگیا۔"۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ہاہاہاہاہاہا!جملہ ہوگیا آقت !اب کیا ہوگا"عالیان معصوم بت سے نوال۔اور چاہت کی سکل کے"‬
‫دنکھ کے زور زور سے ہیستے لگا۔۔۔۔۔۔‬
‫او نو پہ تمہارا کارنامہ ہے۔اتھی ییانی ہوں میں تمہیں "چاہت غصے سے اتھی اور عالیان کی"‬
‫طرف کشن تھیکتے لگی۔عالیان کیچ کررہا تھا کشن۔چاہت عالیان نک نہیچ گتی اور اسے نلو سے مارنے‬
‫لگی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مار کھانے لگا۔اور مسلسل ہیس رہا تھا۔چاہت اسے مارنے ہوا شلپ ہونی اور عالیان کے‬
‫اوپر اور عالیان اییا ییلیس پہ رکھ نانا اور دونوں ییڈ پہ گرگتے۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اک نل دونوں رکے اور تھر فہقہہ لگا کے ہیستے لگے۔چاہت ہیس ہیس کے سرخ ہورہی‬
‫تھی۔عالیان رک گیا اور اس کے جہرے پہ آنے والے نال ائگلی سے ییجھے کتے۔نو چاہت کی‬
‫ہیسی کو پرنک لگ گتی۔عالیان کو کل والے موڈ میں آنا دنکھا نو ج ھٹ سے نولی۔۔۔‬

‫عالیان نونی کے لتے دپر ہورہی ہے۔مجھے جھوڑو نلیز ییار تھی ہونا ہے"‪،،،،،،،‬عالیان نے"‬
‫مسکرانے ہونے چاہت کو ا یتے حصارسے آزاد کیا۔چاہت موقع ملتے ہی تھاگی اور واسروم میں یید‬
‫ہوگتی۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان مسکرانے لگا۔۔۔۔۔۔‬
‫ییار ہونے کے ئعد دونوں نے ناسنہ کیا۔چاہت کو الریب نے دودھ کا گالس دنا جو وہ نہیں نی‬
‫رہی تھی۔الریب اسے زپردستی نالرہی تھی۔نلکل تچوں کی طرح الڈ سے اسے نالرہی تھیں۔اقان‬
‫منہ ییا کے الریب سے مجاطب ہوا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫موم آپ نے کٹھی مجھے ا یتے ییار سے دودھ نہیں نالنا۔حب تھی م نع کرنا نو ہیزا اور پرگر یید"‬
‫کرنے کی دھمکی د یتی تھی۔۔اور آنی کو تھی نوں دھمکی د یتی نا۔دس از یٹ فیر موم"۔۔۔۔۔‬
‫نو چاہت میری اکلونی بیتی ہے۔میں اس کے تحرے نہیں اتھاؤں گی نو کون اتھانے"‬
‫گا؟؟؟"الریب کھڑی تھی نو ان کی نات پہ چاہت نے ان کے گرد ایتی نانہوں کا گ ھیرا ییادنا۔اور‬
‫نولی"ای لو نو موم"۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫گ‬ ‫ت‬ ‫مج‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫م ضاحب نولے " یں ھی یں ہوں تی۔ ھے نو ھول ہی تی"۔۔۔۔۔‬
‫ای لو ونوڈنڈ "چاہت مسکراکے نولی تھر اقان نوال۔۔۔"‬
‫اور میں "۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫تم نو میرے اکلونے تھانی ہو۔نو تمہاری الگ نات ہے نا"۔۔۔۔"‬
‫سب ہستے لگے۔عالیان جو چاہت کے ناس جو بیٹھا تھا۔اس کے کان میں سرگوسی "اور مجھے نو‬
‫تم تھول ہی گتی"۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے ئظر اتھا کے اسے دنکھا اور دل میں مسکرانے ہونے اس سے مجاطب ہونی۔۔۔۔‬
‫تم نو میرے دل کے سب سے او تچے مفام پہ پراجمان ہو عالیان۔۔۔۔ "۔۔۔۔"‬
‫ع‬‫م‬
‫نا ستے کے ئعد چاہت عالیان ئکل گتے نونی کے لتے۔الریب اور م ضاحب ہو ل کے‬
‫ی‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ظ‬
‫لتے۔اور اقان ایتی فییال اکیڈمی۔۔۔اقان کی آج کل ونکسیز تھی اور اس نے فییال اکیڈمی جواین‬
‫کر لی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت اور عالیان را ستے میں تھے۔عالیان ڈرای نو کررہا تھا۔چاہت کافی پروس لگ رہی تھی۔جو نلکل‬
‫حپ تھی۔۔۔۔عالیان اسی چتی نوٹ کرنے ہونے نوال۔۔۔۔‬
‫کیا نات ہے مس آقت حپ ہیں آج ۔کہیں میں جواب نو نہیں دنکھ رہا۔"۔۔۔۔۔۔عالیان"‬
‫اسے ج ھیڑنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫مج‬‫س‬
‫سب تمہاری وجہ سے ہوا ہے "چاہت منہ تھال کے عالیان سے نولی۔۔۔۔عالیان نا ھی"‬
‫سےاسے دنکھتے لگا۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،‬میں نے کیا کیاہے؟ اورکیا میری وجہ سے ہوگیا ہے؟"‬

‫اجھا تمہیں نہیں ییا کل جو تم نے تھری نونی کی شا متے کیا۔میں سب کے شا متے کیسے چاؤں"‬
‫گی"چاہت ئظریں خرانے ہونے نولی وہ ناقاعدہ نلش کررہی تھی۔۔۔۔عالیان کو نہلے کجھ سمجھ‬
‫نہیں آنا تھر چاہت کو نلش کرنے دنکھ اسے سب ناد آنا۔اور ہیستے لگا۔۔۔۔‬
‫نو میں نے علط کیا کیا۔ نہلی نات پہ سب نہاں عام نات ہے اوراگر کونی تم سے نو ج ھے نوکہہ"‬
‫د ی یا میرے ہزبییڈ تھے اور ان کا جق تھاپہ"۔۔۔۔۔‬
‫تم سے نو نات کرنا ہی نےکار ہے۔ایتی علطی ما یتے کے تجانے مجھے مسورہ دےرہے"‬
‫ہو"چاہت کو غصہ آنے لگا۔نونی تھی نہیچ گتی۔چاہت ییچے اپری اور چانے لگی نو عالیان تھی اپر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬
‫گیا۔اور چاہت کو آواز دی نو ییج ھے مڑی نو عالیان نے اسے قالییگ کس دی نو چاہت کی آ یں‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫ج‬
‫‪"،،،،،،‬کھل گییں اور سر ئفی میں ہالکے مسکرانے ہونے نولی۔" ھورا یں کا‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ھج‬
‫عالیان نے ییجھے مسکرا کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا۔اور گاڑی سیاٹ کرکے ہوسییل کی طرف چل‬
‫دن ا ۔‬

‫‪..................................................................‬‬
‫چاہت نونی میں اپیر ہونی نو سب اسے معتی حیز ئظروں سے دنکھ رہے تھے۔چاہت اتھیں‬
‫‪aviod‬‬
‫کررہی تھی۔۔۔‬
‫چاہت چاہت !!نار نو نے ییانا نہیں کہ چیجاجی سکل سے جیتے اکڑو لگتےہیں ا یتے ہی روم یییک"‬
‫ن‬
‫تھی ہیں"ییاسہ اس کے ییج ھے سے آوازیں د یتی اس نک چی اور نو لتے گی۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ی‬‫ہ‬

‫وہ نو مجھے تھی نہیں ییاتھا کہ عالیان اییا روم یییک ہے۔"چاہت نے پہ نات دل میں "‬
‫کی۔"ی یاسہ کس نارے میں نات کررہی ہو تم "چاہت کو نہیں ییاتھا کہ ییاسہ تھی کل وہیں‬
‫ت ھی۔‬
‫‪"Caahat don't be oversmart...‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نو چایتی ہے میں کس نارے میں نات کررہی ہوں۔و یسے حب چیجاجی نے تجھے کس کی۔ نو کیتی‬
‫لڑک نوں کے دل نونے ہوں گے نار"ییاسہ تھی کم نہیں تھی فورا اسے نکڑلیا۔اس نات پہ چاہت‬
‫نلش کرنےلگی۔۔۔۔‬
‫او مانی گاڈ تم نلش کررہی ہو۔و یسے میں پیرے لتے کجھ النی ہوں"ییاسہ نے اس سے کہا۔نو"‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت اسےسوالنہ ئظروں سے د تی نولی۔ییاسہ نے ا تے ی گ سے ا ک میڈ م شاپز فٹ ئکاال‬
‫گ‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫جیسے کونی نک ہو۔اور چاہت کو دنا۔۔۔۔‬
‫اس میں کیا ہے نار ۔۔میں پہ نہیں لے شکتی"چاہت نے اس سے کہا نو ی یاسہ نولی۔۔۔۔۔"‬
‫پہ گفٹ یس پیرے لتے ہے اور کسی کے کام کا نہیں ہے‪،،‬اب زنادہ قارمل مت ہو ۔اور"‬
‫کھول کے دنکھ نو شہی اندر ہے کیا"۔۔۔۔چاہت نے کھوال نو اندر سے انک فونو فرتم تھی۔جس‬
‫میں عالیان اور چاہت کی ئصوپر تھی۔جس میں عالیان چاہت کے گال پہ کس کررہا ہے۔پہ نک‬
‫کل ییاسہ نے لی۔ئصوپر دنکھ کے چاہت کے گال دہک ا تھے۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت کو سرمانے دنکھ ییاسہ اسے ج ھیڑنے لگی۔ چاہت نے اس ئصوپر پہ ہاتھ ت ھیرا اور‬
‫مسکرانے لگی۔اس نے ئصوپر ییگ میں رکھی۔اور ییاسہ کے گلے لگی اور اسے تھییکس نوال۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آج شارا دن ییاسہ نے اسے نہت ی یگ کیا۔انون سر ولٹم نے تھی کہا۔۔"چاہت لگیاہےآپ‬
‫کے ہزبییڈ آپ سے نہت محبت کرنے ہیں"چاہت ان کی نات پہ کجھل سی مسکرانے‬
‫لگی۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان مجھے آیسکرتم سیک بییا ہے نلیز م نع مت کرنا"چاہت اور عالیان گھر وایس چارہے"‬
‫ن‬
‫تھے۔نو چاہت عالیان سے آ کھیں ییاکے نولی۔نو عال یان کو اس کی معصوم بت پہ جی تھر کے ییار‬
‫آنا۔۔۔‬
‫نو چاہت حب دنکھو چیک فوڈ کھانی رہتی ہواور صیح موم دودھ دے رہی تھیں اور میڈم کے"‬
‫تحرے ہی چٹم نہیں ہورہے تھے۔ہر وقت تچوں کی طرح چاکلییس ‪،‬آیسکرتم ‪،‬پیزا‪،‬پرگراور ییا نہیں‬
‫ی‬ ‫م‬‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ل‬‫کٹ ہ ی‬
‫کیا کیا کھانی رہتی ہو۔ ھی نو ھی فوڈ کھا لیا کرو۔ یں ییا ہے اییا چیک فوڈ لٹھ کے لتے کییا پرا‬
‫ہ‬ ‫ہ‬
‫ہے "چاہت عالیان کے اندر کا ڈاکیر حگا چکی تھی۔۔‬
‫میں نے تمھیں کیتی دقعہ کہا ہے کہ مجھ پہ ایتی ڈاکیری مت جھاڑا کرو۔اور مجھے کویسی سی کونی"‬
‫یٹماری ہے جس میں آیسکرتم س یک م نع ہونا ہے۔میں کویسا آیسکرتم سیک بیتے سے مر چاؤں گی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جو تم مجھے ای یا سیا رہے ہو۔"چاہت الپرواہی سےنولی ۔مرنے والی نات پہ جیسے عالیان کا دل‬
‫کسی نے مٹھی میں لے لیاہو۔اسے چاہت پہ نہت غصہ آنا اور اس کی آواز میں سحتی‬
‫آگتی۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬


‫‪"،،،،،،،‬نو مٹیز نو۔۔۔اب ھی رہو حپ چاپ ورپہ گاڑی سے ناہر ھی ک دوں گا"‬
‫ی‬
‫چاہت کجھ پہ نولی یس منہ ییاکے گاڑی سے ناہر دنکھتے لگی۔۔۔۔‬
‫‪ "،،،،‬چاہت"‬
‫‪"،،،،‬آقت"‬
‫او چاہت "عالیان اسے مسلسل آوازیں دے رہا تھا۔۔۔۔۔"‬
‫غ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬
‫چاہت ال کے صے سے نولی۔۔۔۔۔‬‫ج‬
‫کیا ہے؟؟"۔۔۔۔۔۔"‬
‫چاہت آج رات ہمارے ہوسییل کے انک ڈاکیر ؛ڈاکیر علی کی شادی کی ریسیشن ہے وہ تھی"‬
‫ناکسیان سے ہی ہیں۔ہم تھی انواییڈ ہیں ۔اور تم تھی میرے شاتھ چل رہی ہو۔سو نی‬
‫رنڈی"عالیان نے چاہت سے کہا نو چاہت غصےمیں نولی ۔۔۔۔‬
‫س‬
‫میں کہیں نہیں چارہی تمہارے شاتھ ھے۔جود ا لے ہی لے چانا۔"۔۔۔۔۔۔"‬
‫چ‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫مج‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے گاڑی کو پرنک ماری اور چاہت کو نازو سے نکڑ کے کھییجا۔چاہت جو اتھی اچانک پرنک‬
‫ک‬
‫لگتے پہ سیٹھل پہ نانی تھی۔اس کے یحتے سے مزند نو ال تی۔۔۔۔۔‬
‫گ‬ ‫کھ‬ ‫ی‬‫ھ‬

‫رات کو حپ چاپ ییار ہوچانا موم تمہیں ییار ہونے میں ہیلپ کردیں گی۔مجھے کونی نہاپہ نہیں"‬
‫سییا از د یٹ کلیر۔"عالیان اس کے کان میں عرانا۔عالیان کاموڈ نہت اجھا تھا۔لیکن چاہت کی‬
‫نانوں سے اس موڈ خراب ہوگیا۔وہ اتھی چاہت کی ضد نہیں مان شکیا تھا۔اس لتے اسے سحتی‬
‫پریتی پڑی۔چاہت کو اس کے سخت رونے کی کہاں عادت تھی۔اس کے اس طرح نو لتے پر اس‬
‫کے آیسو جھلکتے کو ییار تھے۔اس نے اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔۔۔عالیان نے اسے جھوڑ‬
‫دنا۔چاہت جیسے ہی سیدھی ہونی۔انک آیسو اس کی آنکھ سے گِ را۔عالیان کو ایسا لگا جیسے اس کے‬
‫آیسو عالیان کے دل پر گررہے ہیں ۔ل یکن وہ پرمی نہیں کرشکیا تھا۔سو کجھ پہ نوال۔۔‬

‫عالیان چاہت کو گھر جھوڑ کے ہوسییل وایس چال گیا۔۔۔۔۔۔۔‬


‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت گھر آنی نو گھر میں کونی پہ تھا۔اس نے کجھ کھانا تھا نو فریش ہو کےکچن میں گتی۔ا یتے لتے‬
‫کجھ ییانے لگی۔اس نے سییڈوچ اور کافی ییانی۔کھانے لگی۔نو عالیان کا روپہ ناد آگیا۔اس کی‬
‫آنکھوں میں آیسو آ گتے۔اس کا دل ہر حیز سے اچاٹ ہوگیا۔وہ کمرہ میں چلی گتی ییڈ پہ لیتی نو اسے‬
‫کجھ ناد آنا۔اس نے ا یتے ییگ سے وہ ئصوپر ئکالی جو اسے ییاسہ نے دی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے اس ئصوپر پہ ہاتھ ت ھیرا اور تھرانی سی آواز میں نولی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مجھے تمہارے دھوپ جھاؤں جیسے رونے کی سمجھ نہیں آنی۔کھتی تم مجھے آسمان پہ بیٹھا"‬
‫د یتے ہونو کٹھی زمین پہ ییخ د یتے ہو"انک آیسو اس کی آنکھ سے گرا۔وہ ییڈ سے اتھی اور وہ ئصوپر‬
‫واڈ روب میں ا یتے کیڑوں کے ییچے رکھ دی۔ناکہ اس پہ کسی ئظر پہ پڑے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫الریب ہوسییل سے آچکی تھیں ۔وہ چاہت کے کمرے میں گییں اس دنکھتے نو وہ سورہی‬
‫تھی۔الریب کو عالیان نے چاہت کو ییار کرنے کا۔اتھوں نے چاہت کو حکانا۔۔۔۔‬
‫"چاہت بییا اتھو!!نارنی میں چانا ہے نا!ل بٹ ہوچاؤ گے دنکھو شام ہوگتی ہے"‬

‫موم میرے سر میں نہت درد ہے ۔میرا نلکل دل نہیں کررہا چانے کا۔نلیز"چاہت نے کھسمسا"‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫لک‬‫ن‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کے آ یں ھو یں اور الریب کو ائکار کردنا۔اسے ل چانے کا موڈ یں تھا نو اس نے نہاپہ‬
‫گڑھ دنا۔۔"زنادہ درد نو نہیں بییا۔تم نے کجھ کھانا۔دوانی لی"الریب پریسان ہوگتی ۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫موم اییا درد نہیں ہے آپ پر یسان مت ہوں ۔یس میں نارنی میں نہیں چانا چاہتی۔"چاہت"‬
‫نے جواب دنا۔۔۔۔‬
‫اجھا بییا تم آرام کرو کونی نات نہیں اگر تم نہیں چانا چاہتی میں عالیان کو م نع کردوں گی۔وہ"‬
‫اکیلے چال چانے گا"الریب کو لگا کہ پہ چگہ اس کے لتے یتی ہے اس لتے وہ نہیں چانا چاہتی ۔وہ‬
‫ان کمقربییل قیل کررہی ہے۔۔۔۔‬
‫الریب اس کا گال تھیٹھیا کے ناہر ئکلیں۔اتھوں نے عالیان کو فون کرکے م نع کردنا۔نو عالیان‬
‫کو نہت غصہ آنا۔وہ و یسے تھی فری تھا۔گھر کے لتے ئکلتے ہی واال تھا۔وہ ہوسییل سے ئکل‬
‫گیا۔را ستے میں اس نے چاہت کے لتے انک جوئصورت شا ڈریس لے لیا۔نارنی کا تھٹم میرون اور‬
‫نلیک تھا۔سو اسی جساب سے ا یتے اور چاہت کے لتے ڈریس لیا۔۔۔۔‬

‫عالیان غصے سے گھر میں داچل ہوا۔کمرے میں نہیجا نو دنکھا چاہت نلکتی میں کھڑی کسی گہری‬
‫سوچ میں ہے۔اس نے ڈریشس کے ییگز ی یڈ پہ تھییکے۔ لمتے لمتے ڈگ تھرنا اس نک نہیجا۔اس کا‬
‫نازو دنوچ کے کمرے میں النا اور دنوار سے ین کیا۔چاہت ا یتے چیالوں میں تھی۔عالیان کے‬
‫اس جملہ کے سے اس چان چلق میں انک گتی۔عالیان نے چاہت کے دونوں طرف ہاتھ رکھ‬
‫کے فرار کے شارے را ستے یید کردنے تھے۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں نے تمہیں کہا تھا پہ ییار رہیا۔نو م نع ک نوں کیا۔کیا میں چان شکیا ہوں؟؟"عالیان کی آنکھوں"‬
‫میں غصہ تھا۔چاہت زنادہ دپر اس کی آنکھوں میں دنکھ پہ شکی ۔۔۔۔‬
‫اور ئظریں جھکا گتی۔اور نولی۔"میرا دل نہیں کررہا تھا چانے کو۔اس لتے م نع کیا ہے"۔۔۔۔۔۔‬
‫چلیا نو تمہیں پڑے گا میڈم اور چلو حپ چاپ ییار ہوچاؤ۔تمہارے لتے کیڑے النا ہوں۔"عالیان"‬
‫عرانا۔۔۔۔۔۔‬
‫میں نے کہا پہ میں نہیں چاؤں گی یس"!!چاہت چیچی۔۔۔۔"‬
‫عالیان نے انک ہاتھ سے اس کی کمر چکڑلی ایتی زور سے کہ چاہت کو لگا کہ اس کے کمر کی ہڈی"‬
‫نوٹ چانے گی۔۔۔۔۔عالیان نے اسے ا یتے فریب کرلیا۔اور اس کے کان میں نوال‬
‫حپ چاپ جییج کرلو ورپہ میں ا یتے ہاتھوں سے کرواؤں گا۔اور تم چایتی ہو کہ میں ایسا کر شکیا "‬
‫ہوں"عالیان کے ہاتھ ری یگتے ہونے چاہت کی کمر سے اس کے کیڑوں کی زپ نک چلے گتے۔اور‬
‫آہسنہ آہسنہ زپ کھو لتے لگی۔نو چاہت کی چان ئکلتے لگی اور فورا نولی "میں چلو گی اتھی جییج کرکے‬
‫آنی ہوں "۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اس کی نوکھالہٹ دنکھ کے مسکرانا اور اس کے گال کو ہوی نوں سے ہلکا شاجھو کےییج ھے‬
‫ہوگیا۔چاہت اس کے ییجھے ہونے ہی ییڈ سے ییگ آتھانے اور واسروم میں یید ہوگتی۔عالیان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مسکرانے ہونے ییگ لے کے دوسرے روم کے واسروم میں چال گیا ۔فریش ہوکے‪،‬جییج کرکے‬
‫روم میں آنا۔ ۔۔۔ نو واسروم سے نانی گرنے کی آواز آرہی تھی۔۔۔۔‬
‫عالیان سیسے کے شا متے کھڑا تھا۔میرون کلر کی سرٹ ‪،‬نلیک کلر کی بی بٹ ‪،‬نلیک کلر کی ویسٹ اور‬
‫کوٹ میں نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔نالوں کو چیل سے سبٹ کیا پرق نوم سیرے کرنے کے ئعد‬
‫گھڑی نہتی چاہت کے ناہر آنے ای نظار کرنے لگا وہ دنکھیا چاہیا تھا کہ چاہت اس کے النے‬
‫ہونے ڈریس میں کیسی لگ رہی ہے۔۔۔‬
‫اسی دوران الریب آگتی نولی"تم چارہے ہو ۔"۔۔۔۔‬
‫جی موم یس چاہت آچانے۔"عالیان نے ی یانا۔نو الریب نولیں "چاہت نو نہیں چارہی تھی"‬
‫‪"،،،،،،،‬نا‬

‫موم وہ اب چارہی ہے میں نے اسے ک نویس کرلیا ہے۔۔اجھاموم آپ اس کی ہیلپ کردیں گی"‬
‫رنڈی ہونے میں "عالیان نے جھوٹ نوال ل یکن سچ نو پہ تھا کے وہ اسے دھمکا کہ لے چارہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫اجھا تم چاؤ ییچے میں اسے ییار کرد یتی ہوں۔۔۔"عالیان کو اتھوں نے کہا نو وہ عالیان منہ ی یانا"‬
‫ناہر ئکل گیا۔الریب ییجھے ہیستے لگی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪...................................................................‬‬

‫عالیان کیلتے انک انک نل نہت تھاری ہورہا تھا۔وہ ہال میں مسلسل چکر کاٹ رہا تھا۔اچانک‬
‫اسے چاہت سڑھ نوں سے اپرنی ہونی ئظر آنی۔نو اس کی ئظر جیسے ہیتے کو ائکار تھی۔وہ اس وقت‬
‫میرون کلر کے شلک کے گاؤن کے اوپر نلیک اتمیرانڈڈ اپر میں تھی۔۔گاؤن کی ییک نہت ڈ یپ‬
‫تھی اور نازو سنولیس تھے۔سو اس کے اوپر اپر تھا۔چاہت نے کانوں میں ڈاتم یڈ کے اپیررنگ‬
‫نہن ر ک ھے تھے۔نالوں کا ڈھیال شاجوڑا ییارکھاتھا اور کجھ سرارنی لییں جہرے پہ آرہی تھیں ۔الیٹ‬
‫میک اپ میں عالیان کو اییا دل اس پہ ہارنا ہوا مجسوس ہوا۔۔وہ اس وقت نہت جوئصورت لگ‬
‫رہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫الریب تھی شاتھ تھی۔چاہت کے اتھوں نے چاہت کا ہاتھ عالیان کے ہاتھ میں دنا۔نو عالیان‬
‫نے چاہت کا ہاتھ تھام لیا۔اور ناہر کو پڑھ گتے۔چاہت نورے را ستے کجھ پہ نولی۔وہ شارے‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫را ستے کھڑکی سے ناہر د تی رہی جسے اس سے ا م کونی اور کام پہ ہو۔ کن عالیان کی سوخ ظریں‬
‫ئ‬
‫جود پہ مجسوس کرشکتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دونوں نارنی میں نہیچ چکے تھے۔عالیان نے گاڑی سے اپرنے ہی چاہت والی شانڈ پہ آنا دروازہ‬
‫کھوال اور ایتی ہٹھلی اس کے شا متے تھیالنی۔نو چاہت نے انک ئظر عالیان کی طرف دنکھا اور اییا‬
‫ہاتھ اس کے ہاتھ میں رکھ دنا ۔عالیان چاہت کا ہاتھ تھامے اندر داچل ہوا‬
‫۔۔۔۔‬
‫وہ نہت پروس تھی نہلی نار ایسی نارنی میں آنی تھی۔عالیان اس کا ہاتھ شہال رہا تھا ۔جیسے اسے‬
‫کہہ رہا ہو کہ میں ہوں نا۔عالیان چاہت کو کمر سے تھامے شارے سیاف سے اس کا ئعارف کروا‬
‫رہا تھا۔۔چاہت تھی مسکرا کے سب سے مل رہی تھی لیکن اسے وہاں نہت گھین ہورہی‬
‫تھی۔۔۔۔۔عالیان اور چاہت ڈاکیر علی اور ان کی وائف سے ملے۔اتھیں گقیس دنے۔۔۔۔‬
‫چاہت کسی سیاف ممیر سے کونی نات کررہی تھی کہ انک وپیر آکے اسے انک سرخ گالب انک‬
‫چاکل بٹ اور انک لٹیر دے کہ گیا۔۔۔۔۔چاہت نے کھوال نو اندر لکھا تھا۔۔۔۔‬

‫آنی اتم سوری !!دن والی نات پہ اور زپردستی تمھیں نہاں النے کے لتے ۔۔مجھے معاف کردو نلیز"‬
‫۔اگر تم نے مجھے معاف نہیں کیا نو میں سب کے شا متے کان نکڑوں لوں گا ۔نو سوجو تمہارے‬
‫ہتی کی کیا عزت رہ چانے گی۔"چاہت سمجھ گتی کہ پہ سب عالیان نے تھیجا ہے۔۔۔چاہت پڑھ‬
‫کے مسکرانے لگی عالیان کی ک نوٹ سی دھمکی پہ۔جیسے ہی ئظراتھا کے عالیان کی طرف دنکھا نو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اس نے ہلکا شا کان نکڑا۔نو چاہت ہستے لگی۔عالیان اسی ہیسی کے لتے ہی نوسب کررہا‬
‫تھا۔عالیان چاہت کے فریب گیا اور نوال "شکر ہے تم نے مجھے معاف کردنا ورپہ نو آج عزت کا‬
‫کیاڑا ہوچانا"۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫تم سے کس نے کہا کہ میں نے تمہیں معاف کردنا۔ایتی آشانی سے نہیں۔کل تمہیں مجھے"‬
‫میکڈونلڈ لے چانا ہوگا۔اور تم مجھے وہاں کونی قاسٹ فوڈ کھانے سےروکو نہیں ۔نولوں م نظورہے‬
‫چاہت نے اس کے شا متے سرط رکھی نو عالیان فورا نوال"م نظور ہے"۔۔۔۔۔"‬
‫پرامس"چاہت نے ہاتھ اگے کیا ۔۔۔۔۔"‬
‫"نو عالیان اس کے ہاتھ میں ہاتھ رکھ کے نوال"پرامس و یسے آج نو نہت جوئصورت لگ رہو۔‬
‫عالیان نے سرارت سےکہااور اس کاہاتھ ہوی نوں سے لگا لیا ۔چاہت نلش کرنے لگی۔۔۔۔۔۔‬
‫"‪"Ladies and gentlemen put attention here‬‬
‫ضامن کی اس انویسمبٹ پہ سب اس کی طرف م نوجہ ہونے۔۔۔‬
‫‪"We have beautiful and newly married couple Dr.‬‬
‫‪Aalyan Muazam and Cahat Aalyan here. We all will‬‬
‫"‪very gald and happy if they dance here.‬‬
‫سیاٹ الیٹ کا فوکس چاہت عالیان پہ تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ضامن کی نات پہ دونوں حیران ہونے ۔ضامن سییج سے اپر گیا۔عالیان نے چاہت کے اگے‬
‫ہٹھلی تھیالنی نو چاہت نے تھام لی۔چاہت نولی۔۔۔‬
‫مجھے ڈایس نہیں آنا۔"نو عالیان نے کہا۔۔۔"میں ہوں نا"‪،،،،،‬ضامن نے رومیی یک نالی ووڈ کا"‬
‫سونگ نلے کردنا۔۔۔۔۔عالیان نے چاہت کو کمر سے نکڑا کے فریب کیا۔چاہت کے ہاتھ اس‬
‫کے سیتے پہ تھے۔۔۔۔۔دونوں س ییس کرنے لگے‬

‫میری قسم نوں کو ملے ہاتھ پیرے‬


‫تھر سے لیکیریں دکھتے لگیں‬

‫دنکھا تمھیں نو ایسا لگا ہے‬


‫گ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫جیسے پہ آ یں دھڑ کتے یں‬

‫رہوں عمر تھر میں پیری نو میرا‬


‫چل میں نادل چاؤں تم تھی نارش ین چانا‬
‫جو کم پڑھ چابیں شایسیں تم میرا دل ین چانا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 203‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫رم جھم شاون کی نوندیں نو ہر موسم پرشانا‬


‫جو کم پڑھ چابیں شایسیں تم میرا دل ین چانا‬

‫دونوں انک دوسرے میں گم تھے۔م یڈی تھی کہیں سے اگتی تھی۔دونوں کو اییا فریب دنکھ کے‬
‫سمجھ گتی نہی ہے عالیان کی ی نوی۔وہ مسلسل کڑھ رہی تھی۔اتھیں اس طرح انک دوسرے میں‬
‫گم دنکھ کے۔۔۔۔۔۔‬

‫میرے ل نوں سے آنے کٹھی تھی‬


‫ہونام نہال پیرا میری زنان پہ‬

‫چاہے زماپہ منہ موڑلے پر‬


‫ہر نل نو رہیا میرایس پہ دعا ہے‬

‫چل میں نادل ین چاؤں تم تھی نارش ین چانا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 204‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جو کم پڑھ چابیں شایسیں تم میرا دل ین چانا‬

‫رم جھم شاون کی نوندیں نو ہر موسم پرشانا‬


‫جو کم پڑھ چابیں شایسیں تم میرا دل ین چانا‬

‫آخر میں عالیان نے چاہت کی گردن کو ہلکا شا ہوی نوں سے جھوا۔چاہت جو نہلے ہی پروس تھی‬
‫مزند اس کی دھڑکن پیز ہوگتی۔سب نے ہوییگ کی اور نالیاں تجانی نو دونوں ہوش کی دییا میں‬
‫لونے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫واہ عالی کیا ڈایس کیا ہے۔ مجھے نو ییا ہی نہیں تھاکہ تم اییا اجھا ڈایس کرنے ہو۔۔۔آنی اتم"‬
‫اتمیرسٹ "میڈی نے نالی تجانے ہونے طیز کرنے ہونے کہا۔عالیان میڈی کو دنکھ کے تھوڑا‬
‫شاپریسان ہوگیا۔اس نے چاہت کی طرف دنکھا جو سوالنہ ئظروں سے م یڈی کو دنکھ رہی‬
‫تھی۔۔۔۔چاہت اس ماڈرن سی امرنکن لڑکی کو عالیان سے اس طرح نات کرنا دنکھ حیران‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 205‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میرے شاتھ نو کٹھی اس طرح ڈایس نہیں کیا تم نے و یسے داد د یتی پڑے گی کافی ییاری"‬
‫ی نوی ہے تمہاری۔۔۔۔"م یڈی نےانک اور وار کیا۔۔۔۔‬
‫انکسکنوز می !کون ہیں آپ اور پہ کیسے نات کررہی ہیں آپ عالیان سے"چاہت کو رہا نہیں گیا نو"‬
‫نولی۔۔۔۔‬
‫تم مجھ سے کیا نوجھ رہی ہو ۔ایتی ہزبییڈ سےنوجھو کہ میں کون ہوں؟؟؟"میڈی نے عالیان کی"‬
‫طرف دنکھا جو اسے غصے سے گھور رہا تھا۔۔چاہت نے عالیان کی طرف سوالنہ ئظروں سے‬
‫دنکھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت پہ میڈی ہے میری کولیگ"عالیان اس سے ئظریں نہیں مال نارہا تھا۔اس لتے ئظریں"‬
‫خرانے ہونے میڈی کا آدھا ئعارف کروانا۔۔۔۔‬
‫ارے عالی آدھا اپیرو ک نوں کروانا۔چلو کونی نات نہیں میں نورا کرواد یتی ہوں "میڈی سفاک بت سے"‬
‫نولی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫میں ناضرف عالی کی کولیگ نلکہ اس کی گرل فرییڈ تھی ہوں ۔تمہیں نو ی یا ہی ہوگا چلد ہی ہم"‬
‫لوگ شادی کرنے والے ہیں عالی نے تمہیں ییانا نو ہوگا نا "میڈی نے سجانی کھول کے چاہت‬
‫کے شا متے رکھی۔نو اسے لگا اس پہ آسمان گر گیا ہو۔عالیان نے شادی کی رات ییا تھا لیکن اسے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لگا اس نے مذاق کیا تھا۔۔۔۔۔چاہت تھتی ت ھتی آنکھوں سے عالیان کی طرف دنکھا جو اس سے‬
‫ئظریں خرارہا تھا۔چاہت کی آنکھوں سے آیسو گرا۔وہ لڑ کھڑانے لہچے میں عالیان سے مجاطب‬
‫ہونی۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫مج‬‫س‬
‫ی‬ ‫ت‬
‫اوو نو اب ھی اسی لتے م مجھے نہاں النے کی ضد کررہے تھے۔ ھیں ا تی گرل فرییڈ سے"‬
‫مجھے جو ملوانا تھا "‪،،،،،،،،،،‬چاہت کے اندر جھن کرکے کجھ نونا تھا‬
‫چاہت میری نات نو سنو "!!عالیان اس سے نہلے صفانی د ی یا چاہت نے ہاتھ ہوا میں نلید"‬
‫کرکے اسے روک دنا۔میڈی وہاں کھڑی شاطر ہیسی ہیس رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫میں نو تھول ہی گتی تھی کہ تم ہی نے کہا تھا نا کہ تم کسی اور سے محبت کرنے ہو۔ میں نو "‬
‫انک ان چاہی ی نوی ہوں لیکن کجھ دنوں سے مجھے کجھ علط فہم یاں ہورہی تھیں ۔نہت نہت‬
‫شکرپہ مجھے میری اوقات ناد دالنے کے لتے۔و یسے تم دونوں کو بیسٹ ویسز ق نوخر کے لتے"چاہت‬
‫آنکھوں میں آیسو لتے نلخ مسکراہٹ لتےعالیان کی طرف دنکھ کے نولی۔۔۔چاہت کی نو روح کو زجم‬
‫دنا گیا تھا۔اسے ایسا لگ رہا تھا۔جیسے کسی نے اسے ا یسے زمین پہ ییخ دنا۔کہ اب وہ کٹھی اتھ‬
‫نہیں نانے گی۔عالیان نلکل حپ تھا۔چاہت کی آنکھوں میں پڑپ تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 207‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫انی اتم سوری تم دونوں کی زندگی میں دچل د یتے کے لیتے۔تم دونوں الگ کرنے کے لیتے"پہ"‬
‫کہہ کے چاہت ناہر ئکل گتی۔ناہرکا موسم کافی خراب تھا۔نہت زور زور سے نادل گرج رہے‬
‫تھے۔چاہت کو ا یسے موسم سے نہت ڈر لگیا تھا۔لیکن آج کا پہ موسم اس کی زندگی کی طرح‬
‫تھا۔جس میں اچانک سے طوقان آگیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪........................................................‬‬
‫‪...............‬‬

‫چاہت رونی رونی ناہر ئکل گتی۔نو عالیان ییج ھے چانے لگا نو میڈی نے اسے روک لیا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت مسلسل چل رہی تھی ۔اسے نہیں ی یا تھا وہ کہاں چارہی تھی۔وہ نوری طرح نوٹ چکی‬
‫تھی۔ نہت پڑا طوقان تھا اشکے اندر اور ناہر۔وہ رونی ہونی چل رہی تھی۔اچانک نہت پیز نارش‬
‫سروع ہوگتی چاہت مسلسل تھیگ رہی تھی ۔۔‬
‫ب‬
‫اس کی اب یس ہو چکی تھی۔وہ نوری طرح نوٹ گتی تھی اورزمین پہ یٹھتی چلی گتی اور دھاڑے‬
‫مار مار کے رونے لگی۔۔۔۔‬
‫ک نوں آخر کنوں؟؟؟ کنوں کیا ایسا تم نے عالیان میرے شاتھ ۔ک نوں میرے دل میں ایتی چگہ"‬
‫ییاکے ک نوں نوڑا دنا تم نے میرا دل ۔کسی کھلونے کی طرح نوڑ کے رکھ دنا ہے تم نے مجھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫ن‬
‫عالیان م "۔۔۔چاہت کی ل ف سی طور ھی م یں ہورہی ھی۔۔۔۔۔چاہت کے شا متے‬
‫عالیان کے شاتھ گزارے گتے نل کسی قلم کی طرح چل رہے تھے۔کیتی جوش تھی لیکن اس کی‬
‫جوسی کو کسی کی ئظر ہی لگ گتی تھی۔۔۔۔‬

‫چاہت کو ناہر ئکلے کافی دپر ہوچکی تھی عالیان نہت پریسان تھا۔وہ نو نہت ئکل نف میں‬
‫ت ن‬
‫تھی۔عالیان کو اس کی اذ یت سے ھری آ یں نار نار ناد آرہی یں ۔عالیان کا صیر کا یٹماپہ لیرپز‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫ہوا۔وہ ناہر چانے لگا نو میڈی نے اس کا نازو نکڑانو جھیکےسے جود کو جھڑاونے ہونے ناہر ئکل‬
‫گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫ناہر کا موسم دنکھ کے اس کی چان مزند ئکل گتی۔موسم نہت خراب تھا۔اسے چاہت کی قکر‬
‫سیانے لگی۔وہ نارش میں ئکل گیا۔چاہت کو آوازیں د ی یا سروع ہوگیا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کہاں ہو تم ‪"،‬وہ مسلسل اسے نالرہا تھا۔لیکن وہ اسے کہیں نہیں ملی۔وہ کافی دور آگیا۔"‬
‫میڈی اگر میری چاہت کو کجھ ہوا نا نو تمہیں زندہ نہیں جھوڑوں گا"عالیان کو میڈی کا قیل"‬
‫کرنے کا دل کررہا تھا۔وہ چاہت کو سمجھانا چاہیا تھا لیکن وہ کہیں نہیں مل رہی تھی۔اوپر سےاییا‬
‫خراب موسم ۔۔۔۔عالیان کے آنکھوں کے شا متے چاہت کا مسکرانا جہرہ آرہا تھا۔وہ نہت نےیس‬
‫ہو گیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت اتھی وہ سردی سے کا بیتے لگی تھی۔اسے نہیں معلوم تھا کہ وہ کہاں ہے وہ وی نوو سے‬
‫نہت دور آگتی تھی۔اس کے اندر انک آگ چل رہی تھی۔وہ نارش میں تھیگتی تھیگتی نونے لہچے‬
‫میں نولی۔۔۔۔۔‬
‫علطی میری ہی ہے میں نے ہی عالیان کی نات کو ہوا میں اڑا دنا۔میری قسمت کا شارا قصور"‬
‫ہے مجھے ال کے کس دوراہے پہ کھڑا کردنا۔میں نو عالیان سے محبت کرنے لگی تھی"۔۔۔۔اسے‬
‫ینہ ہی پہ چال کب وہ چلتے چلتے روڈ پہ آگتی۔اچانک اس پہ گاڑی کی ہیڈ الیس کی روستی پڑی ۔اس‬
‫نے آنکھوں پہ ہاتھ رکھ دنا۔وہ گاڑی نہت پیز رقیار تھی۔اسے فریب آنے دنکھ چاہت کے نو جیسے‬
‫ن‬
‫قدم ہی جم گتے۔اس نے آ کھیں یید کرلیں ۔۔۔۔‬
‫اس سے نہلے وہ گاڑی اسے کجلتی کسی نے ایتی طرف اسے کھیجا۔چاہت نے جود کو دو مہرنان‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫‪..‬نازوؤں کے حصار مجسوس کیا۔نو آ یں ھول کے د کھا نو عالیان اسے صار یں لتے ھڑا تھا۔۔‬
‫ح‬
‫عالیان اس کو مسلسل دھونڈ رہا تھا۔لیکن وہ اسے کہیں ئظر نہیں آنی نو اسے دھونڈنے دھونڈنے‬
‫کافی دور آگیا۔ادھر ادھر دنکھ رہا تھا کے شا متے روڈ پرئظر پڑی نو دنکھا چاہت روڈ کے ییچو ییج ک ھڑی‬
‫ک‬
‫تھی۔انک گاڑی پیزی سے چاہت کی طرف پڑھ رہی ہے۔اس کی جیسی روح کسی نے ھییچ لی‬
‫ہو۔وہ قل سییڈ میں اس کی طرف تھاگا ۔اس سے نہلے وہ گاڑی اسے ِہٹ کرنی عالیان نے اسے‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ایتی طرف یچ کے جود یں یجا۔۔۔۔۔۔‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫م‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیا کرنے چلی تھی تم۔ناگل ہوگتی ہو اگر تمہیں کجھ ہوچانا نو میرا کیا ہونا کٹھی سوچا ہے۔اگر میں"‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫نہاں وقت پر پہ نہیحیا نو"اگے کے نارے میں عالیان سوچ تھی پہ سکا۔وہ اسے ھوڑ کے‬
‫ج‬‫ی‬
‫م‬
‫نوجھ رہا تھا۔نارش اتھی تھی لگی ہونی تھی دونوں کمل طور پر تھیگ چکے تھے۔۔۔۔۔‬
‫نو مرچانے دنا ہونا مجھے ۔ک نوں تجانا مجھے۔میں نو تمہارے اور تمہاری گرل فرییڈ کے ییچ کی دنوار"‬
‫ہوں نانو مرچانے دنا ہونا۔تمہاری شاری مشکالت انک دم سے چٹم"چاہت رونے ہونے جود کو‬
‫جھڑوانے لگی۔لیکن عالیان کے مصنوط حصار کو نوڑنا اس کے لتے ممکن نہیں تھا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے اس کے نازو چکڑ ر ک ھے تھے۔اس کی نات پہ عالیان کی رگیں ین گییں۔وہ جود پہ‬
‫ضنط کرنے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫مج‬‫س‬
‫نکواس یید کرو۔کیا ھتی ہو تم جودکو جوٹ نہیجاؤ گی نو مج ھے جوش ہوگی۔تمہیں کیا ییا کہ تمہاری"‬
‫ئکل نف مجھے کیتی اذ یت د یتی ہے۔ہاں میں نے پہ شادی میں ڈنڈ کی جوسی کے لتےکی ہے لیکن‬
‫کب اس میں میری جوسی شامل ہوگتی مجھے نو اندازہ تھی پہ ہوا"عالیان چاہت کے گال کو‬
‫شہالنےہونےجمار آلود لہچے میں نوال۔۔۔۔۔‬
‫میڈی کے ناگل ین کو دنکھ کے میں نے اس سے شادی کا وعدہ کیا۔کہیں وہ جود کو جوٹ پہ"‬
‫نہیجادے۔یس اس لتے ۔میں اس سے محبت نہیں کرنا۔میں نو"عالیان اس سے نہلے کجھ اور‬
‫نولیا چاہت نے اسے نوکا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫ج‬ ‫ت‬ ‫ی‬‫ک‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫م‬‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬


‫یس کردو ڈاکیر عالیان م ۔ یں نو ا کیر ہونا چا ہتے تھا۔ تی آشانی سے م نے ھوٹ نول"‬
‫دنا کہ تم نے میڈی سے شادی کاوعدہ مح نوری میں کیا کہیں وہ کجھ علط پہ کردے۔مسیر عالیان‬
‫چاہت میں تچییاضرور ہے۔لیکن وہ نےوفوف نہیں ہے۔تم نے شادی کی رات مجھے کہا تھا کہ‬
‫تم ایتی محبت سے دوسری شادی کرو گے۔اور میرے چیال میں تم میڈی کی ہی نات کررہے‬
‫تھے"چاہت اس کےحصار میں تھڑتھڑانے ہونےشسکتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫میں تم سے وعدہ کرنی ہوں۔کہ نہت ہی چلد تمہاری زندگی سے ئکل چاؤں گی۔یس انک دقعہ"‬
‫میری ڈگری نوری ہوچانے۔میں تمہارے اوپر سے اس ان چاہے رستے کا نوجھ ہیادوں‬
‫گی۔"چاہت جود کو مصنوط کرنے ہونے نولی۔۔۔۔۔عالیان حپ چاپ سن رہا تھا۔اس کے ناس‬
‫نو لتے کے لتے کجھ نہیں تھا۔۔۔۔۔‬
‫لیکن چاہت تم ا یسے کیسے"عالیان ہجکجا کے نوال۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان میں تھول گتی تھی کہ میں تمہاری زندگی میں انک مح نوری کے عالوہ اور کجھ نہیں ہوں"‬
‫لیکن مجھے اب سب ناد آگیا ہے ۔اس لتے نہیرہوگا کہ تم اییا وعدہ نورا کرومیڈی سے شادی‬
‫کرکے۔و یسے تھی انک پہ انک دن پہ ہونا ہی تھا۔"چاہت نونے لہچے میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نولی۔۔۔۔۔۔۔۔۔چاہت اور عالیان تھیگ رہے تھے۔اس طوقان کی طرح ان کی زندگ نوں میں‬
‫تھی طوقان پرنا تھا۔عالیان کو کجھ سمجھ نہیں آرہی تھی وہ کیا کرے۔وہ چاہت کو کیسے ک نویس‬
‫کرے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان چاہت کو گاڑی نک لے آنا۔نارش تھم چکی تھی۔چاہت نے جود پہ ضنط کررکھا تھا۔وہ‬
‫مسلسل گاڑی سے ناہر دنکھ رہی تھی۔گھر نہحتے پہ چاہت گاڑی سےاپرنے لگی۔نو عالیان نے‬
‫اسکا ہاتھ نکڑ کے روک لیا ۔اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫چاہت مجھے نہیں ییا کہ تم کیا سمجھ رہی ہو ل یکن مجھے اییا ضرور ییا ہے کہ میں تمہیں کٹھی"‬
‫ئکل نف میں نہیں دنکھ شکیا اور جود سے دور چانے نو نلکل تھی۔میں تمہیں نایت کروں گا کہ تم‬
‫میرے لتے مح نوری نہیں نلکہ میری جوسی ہو‪،‬میری مسکراہٹ ہو‪،‬میں ایتی زندگی میں کٹھی ای یا‬
‫نہیں مسکرانا جییا تمہارے شاتھ رہ کے میرے جہرے پہ شکون اور مسکراہٹ آنی ہے۔۔۔اور‬
‫کونی ایتی جوسی کو دور کیسے چانے دے شکیا ہے۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان تمہاری جوسی میرے شاتھ نہیں نلکہ میڈی کے شاتھ ہے میں ایتی جودعرض نہیں ہو"‬
‫شکتی کی ایتی جوسی کے لتے تمہیں دکھی کروں ۔اور تمہیں نلکل مح نوری میں پہ رسنہ یٹ ھانے کی‬
‫‪"،،،،،،،،‬ضرورت نہیں ہے ۔اس لتے مجھے اور جود کو جھونی یسلیاں د ی یا یید کرو۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 213‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پہ کہہ کے چاہت ناہر ئکل گتی۔"نہیں چاہت تم سمجھ نہیں رہی میں کونی مح نوری میں پہ رسنہ‬
‫نہیں یٹھارہا نلکہ میں نو تمہارے ئعیر اب رہ ہی نہیں شکیا۔مجھے تمہاری عادت ہوگتی ہے۔‬
‫عالیان اس کے چانے کے ئعد اس سے مجاطب ہوا۔۔۔۔‪"،،،،،،،،،‬‬

‫‪....................................................................‬‬

‫اس نات کو ہونے کونی دو ہفتےہونے کو تھے۔چاہت نلکل حپ ہوگتی تھی۔وہ نہلے والی چاہت‬
‫کہیں گم ہوگتی تھی۔عالیان یس اسے دنکھ کے پڑپ ہی رہا تھا۔اسےنو وہ نولتی لڑنی ضدکرنی‬
‫مسکرانی چاہت ہی یسید تھی۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫الریب اور م ھی اس کے اس ندلے رونے سے پریسان ھے۔ا ھوں نے نارہا عالیان سے‬
‫نوجھا نو وہ پڑھانی کی وجہ سیریس ہے پہ کہہ نال د ی یا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت شارا شارا دن کمرے میں یید رہتی۔یس رسمی سی نات چ بت کرنی تھی۔یس سوالوں کا‬
‫جواب ہاں پہ میں د یتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 214‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے نہت کوشش کی نارمل کرنے کی لیکن وہ ناکام رہا۔چاہت نے اس دکھ سے ئکلتے اور‬
‫عالیان کو‬
‫‪aviod‬‬
‫کرنے کے لتے جود کو پڑھانی میں پزی کرلیا۔۔‬

‫۔اس کے انگزمیز تھے اس کے ئعد سمسیر پرنک میں وہ ا یتے امی نانا کے ناس چانے کا ارادہ‬
‫رکھتی تھی۔اس نے ئکا ارادہ کرلیاتھاکہ وہ اب چانے گی نو وایس نہیں آنے گی ۔اس نے مانگریشن‬
‫کروانے کا سوچ لیا تھا ۔ک نونکہ اس نے عالیان کو اس ان چاہےرستے ییدھن سے چلد آزاد کرنے‬
‫کا سوچا۔اس نے سوچا کے وہ ناکسیان چاکے وہاں سے چال کا نویس تھیج دے گی اور موم ڈنڈ اور‬
‫امی نانا کو پہ ییادے گی کہ وہ عالیان کے شاتھ انڈجسٹ نہیں کرنانی۔وہ ہرگز سب کو عالیان کے‬
‫ع‬‫نہ م‬
‫لتے می نقر نہیں کرنا چاہتی تھی۔لیکن اس سے لے م ضاحب اور الریب نے اس اور عالیان‬
‫ظ‬
‫کے لتے کجھ سوچا تھا۔۔۔۔‬

‫چاہت فون اتھاؤ۔۔ایتی دپر ہوگتی اتھی نک آنی۔۔نہیں ۔"عالیان چاہت کی نونی کے ناہر اس"‬
‫کا و یٹ کررہا تھا۔۔اسے چاہت کا و یٹ کرنے ہونے کونی انک گھیتے سے زنادہ ہوگیا تھا۔۔وہ فون‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نہیں اتھا رہی تھی۔وہ نہی سوچ رہا تھا کہ آتھی نک وہ فری نہیں ہونی۔لیکن اب حب اس کے‬
‫صیر کا یٹماپہ لیرپز ہوا۔۔‬
‫ییا نہیں کیا کررہی ہے پہ لڑکی ۔۔۔مرے گی میرے ہاتھوں پہ"‪،،،‬عالیان پڑپڑانا ہوا نونی میں"‬
‫داچل ہوا۔۔۔۔‬
‫انکسکنوز می!!وپر از ارکیییکحر ڈ ی یارتمبٹ"عالیان نے انک سنوڈیٹ کو روک کہ نوجھا"‬
‫۔نو اس نے ائگلی سے شا متے کی طرف اشارہ کرنے ہونے جواب دنا۔۔۔۔۔‬
‫دس وے پرو "۔۔۔۔۔۔"‬
‫او تھییک نو"عالیان شکرپہ ادا کرنے ہونے اگے پڑھا۔۔۔"‬
‫ڈ ی یارتمبٹ میں ا یتے زنادہ سنوڈبیس پہ تھے۔ چید انک ہی تھےجو کہ آیس میں جوش گی نوں میں‬
‫مصرف تھے۔۔۔۔عالیان چاہت کو ڈھونڈنے لگا۔عالیان نے شارا ڈ ی یارتمبٹ جھان مارا پر‬
‫چاہت اسے کہیں پہ ملی۔اس نے نہت شارے سنوڈبیس سے تھی نوجھا لیکن اسے کجھ ییا پہ‬
‫چل سکا۔اب وہ نہت زنادہ پریسان ہوگیا۔۔۔۔‬
‫کہاں چلی گتی تم چاہت ۔۔۔تم نے نا مجھے ییگ کرنے کی قسم کھارکھی ہے"عالیان پڑپڑانے"‬
‫ادھر ادھر دنکھ رہا تھا۔کہ اچانک ییجھے سے اردو میں کسی کی یسوانی آواز آنی ۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 216‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آپ چاہت کے ہزبییڈ ہیں نا عالیان تھانی"عالیان نے ییجھے مڑکے دنکھا نو کونی اجیتی لڑکی"‬
‫کھڑی تھی وہ ایسین تھی۔۔۔۔۔۔عالیان اسے اجیتی ئظروں سے دنکھتے لگا۔۔۔۔‬
‫جی میں چاہت کا ہزبییڈ ہیں لیکن آپ ؟؟؟"عالیان نے اس سے نوجھا۔۔۔"‬
‫ارے میں نو چاہت کی فرییڈ ہوں ی یاسہ شاند اس نے ییانا ہوگا"ییاسہ نے عالیان کو کمیس میں"‬
‫دنکھا نو اس نے نوجھا ک نونکہ عالیان زنادہ پر ناہر سے ہی چاہت کو نک کرنا تھا۔وہ اند کٹھی نہیں‬
‫آنا ۔آج ییاسہ کوکجھ عح بب لگا نو اس نے نوجھا۔۔۔۔۔‬

‫اجھا نو آپ اس کی انڈین فرییڈ ہیں"عالیان قارمل انداز میں نوجھا"‬


‫وہ آپ نلیز چاہت کو نالدیں۔میں کافی دپر سے اس کا و یٹ کررہا ہوں لیکن وہ اتھی نک آنی"‬
‫نہیں "عالیان نے ییاسہ سے کہا نو ییاسہ پریسانی سے نولی‬
‫ہ‬ ‫گ نہ ن‬
‫کیا مظلب !چاہت اتھی نک ھر یں چی۔اسے نو نونی سے لے ہونے ڈپڑھ یتے سے زنادہ"‬
‫ھ‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ئ‬ ‫ی‬
‫ہوحکا ہے۔"۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کے نو ہوش ہی اڑ گتے اس کی نات سن کے۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬کیا چاہت کو گتے ڈپڑھ گھبنہ ہوگیا ہے"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 217‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جی میں نے حب اس سے کہا کہ اتھی نک آپ اسے نک کرنے نہیں آنے نو اس نے کہا کہ"‬
‫آپ آج نہیں آ بیں گے آج کونی ام نوربی بٹ سرخری ہے نو وہ مٹیرو سے چلی چانے گی۔"عالیان‬
‫کے نو سر پہ جیسے ییاسہ نے تم تھوڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫تھانی کونی نات ہونی ہے کیا۔چاہت تجھلے کجھ دنوں سے سب سے کتی کتی رہتے لگی ہے۔نہلے"‬
‫نو اییا نولتی تھی لیکن اب نلکل حپ ہوگتی ہے۔سب تھیک نو ہے"ییاسہ نے تجھلے کجھ دنوں‬
‫سے چاہت کے رونے میں نہت ییدنلی نوٹ کی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نہیں شسیر سب تھیک ہے۔وہ انکچولی اسے ا یتے امی نانا کی نہت ناد آرہی ہے نا اسی لتے"‬
‫یس اور چاہت میرے چیال میں گھر نہیچ چکی ہوگی۔میری انک ام نوربی بٹ سرخری تھی نو میں نے‬
‫چاہت کو و یٹ کرنے کو نوال تھا۔وہ ہمیشہ سے نےصیری چلی گتی ہوگی۔عالیان نے ایتی پریسانی‬
‫جھیانے ہونے جھوٹ گھڑا۔اس وقت عالیان کس قدر پریسان تھا کونی اس سے‬
‫نوجھیا۔۔۔۔۔عالیان پہ کہتے ہی چلدی سے گاڑی نک نہیجا اسے چلد ازچلد چاہت کوڈھونڈنا تھا۔‬
‫چاہت ینہ نہیں کہاں ہو ۔کجھ ییا نہیں تمہارا۔چاہت تم مجھے اب اس النق تھی نہیں "‬
‫چ‬ ‫ی‬ ‫مج‬‫س‬
‫ت‬
‫ھتی کر میرے شاتھ گھر چانی اسی لتے اک لی لی گتی۔لیکن موم نو آج گھر پہ ھیں ۔اگر‬
‫چاہت گھر چانی نو موم مجھے ضرور کال کرنی۔ک نونکہ اتھیں ییا ہے کہ میں اس وقت اسے لیتے‬
‫چاناہوں۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 218‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اف چاہت ک نوں میرا امیجان لیتے پہ نلی ہو تم۔۔۔۔"عالیان نہت یییشن میں تھا چاہت کو لوس‬
‫ی‬
‫ا یجلیس میں آنے ضرف چار مہیتے ہونے ہیں اور وہ اتھی تھی راسنوں سے اتجان‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اسے ڈھونڈے لگا۔نونی سے تھوڑے دور آکر اس نے گاڑی روکی اور اپرنے ہی وہاں کے‬
‫لوگوں سے نوجھ ناج کی۔وہ چاہت کی ئصوپر کو لے کر دنوانوں کی طرح گھوم رہاتھا۔۔۔۔۔۔‬
‫اچانک اس کی ئظر نارک کے اندر پڑھی۔جہاں چاہت نلیک کیڑوں ‪،‬ہائف وایٹ لونگ کوٹ میں‬
‫ب‬
‫۔ناؤں میں سییکرز لگانے۔گلے میں سیالر لیتے ۔انک بییچ پہ یٹھی کسی گہری سوچ میں تھی۔نومیر‬
‫ی‬
‫کی اجییام چل رہا تھا۔اور لوس ا یجلیس میں کافی سردی ہورہی تھی۔۔آج موسم تھی کجھ اپرآلود‬
‫تھا۔ئکل اداس چاہت کے دل کی طرح۔جس کی ہیسی تجھلے ڈپڑھ مہیتے سے گم تھی۔تھیڈی ہوا‬
‫چل رہی تھی۔تھیڈکی وجہ سے چاہت کی ناک سرخ ہورہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫وہ کسی گہری سوچ میں ڈونی تھی۔عالیان کے شاتھ ا یتے رستے کا اتجام سوچ رہی تھی کے انک‬
‫آیسو اس کی آنکھ سے نوٹ کے اس کے گال پہ لڑھک گیا۔۔۔عالیان آج نہت غصے میں ت ھا۔وہ‬
‫شدند طیش کے عالم میں تھا وہ اس وقت گرے بی بٹ‪،‬نلیک سرٹ‪،‬اور گرے ہی لیدر چیکٹ‬
‫میں مل نوس تھا۔وہ کافی گریس قل لگ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 219‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ قل غصے میں چاہت نک نہیجا۔جو ایتی سوچ میں گم اردگرد سے نےگاپہ تھی۔اس نے چاہت‬
‫کا نازو دنوچ کے شا متے کیا اور دھاڑا۔۔۔۔۔آس ناس کے لوگوں نے مڑ کے اتھیں دنکھا‬
‫کہاں کہاں نہیں ڈھونڈا تمہیں میں نے ۔نوری نونی جھان ماری۔ناگلوں کی طرح تمہیں ڈھونڈ رہا"‬
‫تھا۔کہ ییا نہیں کہاں ہو کیسی ہو‪،‬تھیک ہو کہ نہیں ۔تجھلے دو گھی نوں سے تمہارے ییجھے جوار ہورہا‬
‫ن‬ ‫ہ‬‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫ہوں۔تم نہاں آرام سے ھی ہو۔"‪،،،‬عالیان کے پہ روپ اس نے لی نار د کھا تھا۔وہ ا ک‬
‫ن‬
‫دم ڈر کے دور ہونے لگی نو عالیان اس کا نازو نکڑا اور گھیسیتے ہونے گاڑی نک النا۔۔۔۔چاہت‬
‫مسلسل آییا نازو جھڑوانے کی کوشش کررہی تھی۔مگر عالیان نے الکے اسے فری بٹ سبٹ پہ‬
‫ییجااور دوسری طرف بیٹھتے ہی دروازہ لوک کرلیا۔۔۔۔۔۔۔اور گاڑی زن سے تھکا لے گیا۔چاہت‬
‫کجھ پہ نولی یس شارے را ستے آیسو نہانی رہی۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان نے گاڑی انک سیسان چگہ پہ روکی۔اور چاہت کو گاڑی سے ناہر ئکاال۔اور گاڑی کے شاتھ‬
‫لگا لیا اور دونوں ہاتھ چاہت کے اردگرد جمادنے۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 220‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مج‬‫س‬
‫م‬‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬
‫کیا تی تم جود کو ہاں۔کہاں کہاں ہیں ڈھونڈا ہیں ۔ ک نوں کررہی ہو میرے شاتھ ایسا آج"‬
‫ییا ہی دو۔ک نوں ایتی اذ یت دے رہی مج ھے اور جود کو۔۔۔۔۔"عالیان غصے سے چاہت سے نوال۔نو‬
‫چاہت نے آیسو پہ کیڑول کیا۔۔۔۔۔‬

‫م‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬


‫مسیر عالیان م یں کونی تمہاری زر خرند الم یں ہوں جو م ہو وہ یں کروں گی۔اور کس"‬
‫جق سے پہ سوال کررہے ہو تم مجھ سے ہاں"چاہت چالنی۔۔۔۔۔‬

‫م‬
‫جق کی نو نات ہی مت کرومسز عالیان عظم تم پہ ضرف میرا جق ہے اور پہ جق مجھے ہللا نے دنا"‬
‫ہے اور اگر میں چاہوں نو تم سے اییا جق وصول شکیا ہوں اور مجھے کونی قانون نہیں روک شکیا‬
‫؛"عالیان جمارآلود لہچے میں نوال اور چاہت کے مزند فریب ہوا اور جھک کے اس کی گردن پہ لب‬
‫رکھ دنے۔چاہت اس سے کم سے کم پہ امید نو نہیں کررہی تھی۔ چاہت کی دھڑکن پیز ھو گتی تھی‬
‫عالیان کی خرکت پہ۔۔وہ جود کو جھڑوانے کی کوشش کررہی تھی۔۔۔۔اس کی آنکھوں میں عال یان کو‬
‫وپرانی اور اداسی پرداست نہیں ہورہی تھی۔اس لتے وہ یس اسے ڈرانا چاہیا تھا۔جس میں وہ‬
‫کامیاب ہوگیا تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 221‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔آ ییدہ کے ئعد ایسی کونی تھی خرکت کرنے سے نہلے سوچ لییا"پہ"‬
‫کہہ کے عالیان نے چاہت کے ما تھے پہ پرشدت لمس جھوڑا۔۔۔۔۔‬

‫ک‬‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ج‬


‫دور رہ کہ نات کیا کرو۔ایسی ھجھوری خر ییں ا تی اس لی میڈی کے شاتھ کیا کرو"چاہت"‬
‫اسے د ھکے د یتی ہونے غصے سے نولی۔عالیان نے ضدشکر کیا آج ڈپڑھ مہیتے ئعد ہی شہی لیکن وہ‬
‫اب نہلے کی طرح نی ہ نو کررہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫ک نوں میرے فریب آنے سے کجھ کجھ ہونا ہے کیا۔۔۔ا"عالیان آنکھوں میں سرارت لتے"‬
‫نوال۔۔۔۔‬
‫س‬
‫ایسی کونی نات نہیں ہے مجھے۔مجھے ک نوں کجھ ہوگا"چاہت سیییا گتی۔۔۔۔۔۔"‬
‫و یسے پہ سب تمہارے شاتھ نہیں کروں گا نو کس کے شاتھ کروں گا۔ "عالیان مسکرانے"‬
‫ہونے چاہت کی کمرمیں ہاتھ ڈال کے فریب کیا۔نو چاہت کی دھڑکییں مییسر ہوگییں۔‬
‫یس زنادہ فری ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔"چاہت نے اسے جود سے دور کرنے ہونے کہا۔نو"‬
‫عالیان نے اسے ییگ کرنے کا ارادہ پرک کردنا۔۔چاہت نے سوچ لیاتھا یس انک دقعہ ناکسیان‬
‫چلی چانے گی نو مڑ کے کٹھی وایس نہیں آنی گی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 222‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جیتی مرضی کرنی ہے کرلو عالیان تھر میں تمہاری زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لتے چلی چاؤں"‬
‫ب‬
‫گی۔"چاہت من ہی من سوچتی گاڑی میں چاکے یٹھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت کچن میں الریب کے شاتھ مل کے رات کا کھانا ییارہی تھی۔نافی دنوں کی یسبت آج‬
‫چاہت کافی نہیرتھی۔مسلسل الریب سے نابیں کررہی تھی۔الریب تھی دل میں جوش تھیں‬
‫۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان الؤتج میں بیٹھا ئظاہرنی وی دنکھ رہا تھا لیکن وہ ا یتے اور چاہت کے رسنہ کے نارے میں‬
‫سوچ رہا تھا۔وہ سمجھ گیا تھا کہ چاہت کے ئعیر رہیا ممکن نہیں تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫وہ سوچ میں ڈونا تھا نو م ضاحب نے اس کے کیدھے پہ ہاتھ رکھ دنا اور نولے"کیا نات ہے‬
‫‪"،،،،‬عالیان۔ کیا سوچ رہے ہو ؟؟‬
‫کجھ نہیں ڈنڈ یس ا یسے ہی"عالیان مسکرا کے نوال ۔۔۔۔۔۔"‬
‫ڈنڈ !!!تھییک نو !!میں سمجھ گیا ہوں کہ ماں ناپ ایتی اوالد کے لتے کجھ علط ق نصلہ لے ہی"‬
‫ع‬ ‫م‬
‫نہیں شکتے"۔۔۔۔۔عالیان م سے نوال۔۔۔۔۔‬
‫ظ‬
‫تھییکس کس نات کا عالیان"۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫یس ا یسے ہی۔آپ نے آج نک جو میرے ل تے کیا اس کا"عالیان نات گھمانے ہونے نوال۔اس"‬
‫کا اشارہ چاہت کی طرف تھا۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫ہاں عالیان تمہیں ییانا تھا کہ میں تمہاری موم اور اقان ییکسٹ ونک ناکسیان چارہے ہیں" عظم"‬
‫اس سے کہا ۔۔۔۔‬
‫حیریت ڈنڈ ا یسے اچانک"!!عالیان نے ان سے سوال کیا۔۔۔۔"‬
‫تمہیں نو ییا ہے کہ ہم کراجی میں اییا ہوسییل کھو لتے والے ہیں۔ وہاں اس کا کونی کام ہے۔نو"‬
‫تمہاری موم تھی اسی نہانے تمہارے ماموں سے مل لیں گی۔اور اقان تھی ییار ہے ۔ہم چاہت‬
‫کو تھی لے چانے پر تمہیں نو ییا ہےاس کی نونی کا مسیلہ ہے اس کے انگزمز آنے والے‬
‫ہیں۔اور نہاں ہوسییل کی وجہ سے تم تھی نہیں چاشکتے ۔۔۔۔۔‬

‫اتھوں نے عالیان کو شاری صورتجال سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔۔"‬


‫ڈنڈ کونی نات نہیں !میں اور چاہت نہیں رک چانے ہیں۔آپ ہوآنے ناکسیان سے۔"عالیان"‬
‫مسکرانے نوال۔وہ نو جوش تھا اسے اور چاہت کو انک شاتھ کافی ناتم سیییڈ کرنے کو مل چانے گا‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫مج‬‫س‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫ن م‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ہ‬
‫اور ہی نو م ضاحب چا تے ھے کہ دونوں کو رسنہ ھتے کے تے یس لے۔اس تے وہ‬
‫چارہے تھے۔ورپہ اییا ضروری نہیں تھا پہ کام ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 224‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان رات کو کمرے میں آنا نو دنکھا چاہت س یڈی بییل پہ نکس پہ سر ر ک ھے سورہی ہے۔وہ‬
‫نہت ہی معصوم لگ رہی تھی۔عالیان کو اس پہ ییار آرہا تھا۔۔اس نے چاہت کو پرمی میں‬
‫ناہوں میں اتھانا اور ییڈ پہ لییا دنا اور کمقرپر درست کرکے دوزانوں بیٹھ گیا اور اس کےنالوں میں‬
‫ائگلیاں چالنے لگا۔۔۔۔‬
‫اتم سو سوری چاہت ۔اس دن کے لتے۔ہر اس ئکل نف کے لتے جو میری وجہ سے ہونی"‬
‫ہے۔میں میڈی سے کٹھی محبت نہیں کرنا تھا وہ نو یس انک اپرنکشن تھی۔نلکہ میں نو تم سے‬
‫محبت کرنے لگا ہوں۔مجھے جود نہیں ییا کب کہاں کیسے لیکن میں تمہارا ایسر ہونے لگا۔ہوں میری‬
‫چان ۔۔۔۔‬
‫تم سے ملتے کے ئعد مجھے ییا چال کے محبت کییاجوئصورت اجساس ہے۔آنی لو نو۔اور میں تمہیں جود‬
‫سے دور چانے نہیں دوں گا۔پہ وعدہ ہے میرا"عالیان نے ایتی محبت کا اظہار کیااور چاہت کے‬
‫ما تھے پہ لب رکھ دنے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 225‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اور سونے کے لتے ل بٹ گیا۔۔اس نے چاہت کا سر ا یتے سیتے پہ رکھ دنا۔اور اس کے نالوں‬
‫میں ائگلیاں چالنے گہری بیید میں چال گیا۔۔۔۔۔آخرکار عالیان نے چاہت سے محبت کا اظہار کردنا‬
‫مج‬‫ن س‬
‫لیکن چاہت کی نےحیری میں اور نادان چاہت نو ہی ھتی ہے کہ عالیان جس سے وہ‬
‫نےتجاسہ محبت کرنی ہے وہ کسی اور کا ہے اب آخر قسمت کون شا موڈ لے گی۔دونوں ملیں گے‬
‫نا تجھڑ چابیں گے ۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫آج سیڈے تھے۔چاہت کی آنکھ کھلی نو جود کو عالیان کے حصار میں نانا۔نہلے نو چاہت عالیان کو‬
‫دنکھ کے مسکرانی لیکن تھر اس کی مسکراہٹ سمٹ گتی میڈی کے نارے میں سوچ کہ۔اس‬
‫نے اتھتے کی کوشش کی کہ عالیان کے حصار سے پہ ئکل نانی۔۔‬
‫جو اسے ا یسے نکڑے سو رہا تھا جیسے وہ کہیں ت ھاگ چانے گی۔چاہت پڑی مشکل سے ئکلی اس‬
‫ب‬
‫کے حصار سے ۔اتھی اتھ کے یٹھی ہی تھی کہ عالیان کے ہاتھوں نے اسے کمر سے نکڑ کر کھیجا‬
‫اور وہ سیدھا ییڈ پہ اس کے اوپر۔چاہت کے نال نکھر گتے تھے جو اتھی اتھی اس نے سمیتے‬
‫تھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سو چاؤآقت۔آج سیڈے ہے۔"عالیان نے آ یں یید کتے کہا۔۔۔۔"‬
‫میری بیید نوری ہوچکی ہے"چاہت ک نف نوز سی نولی۔"پر میری نہیں ہونی ‪،‬اسی لتے سو"‬
‫چاؤ"عالیان نوال۔۔۔۔‬
‫نو تم سو چاؤ پہ مجھے کیا نول رہے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬

‫مجھے نا تمہاری عادت ہوگتی ہے مس آقت۔مجھے تمہاری ئعیر اب بیید نہیں آنی۔"عالیان اس"‬
‫کے نال کان کے ییج ھے اڑیسیا ہوا نوال۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے انک جھیکے میں اس کا حصار نوڑا اور سیگدلی سے نولی۔۔۔۔‬
‫حب میں نہیں ہوں گی یب کیا ہوگا اسی لتے اتھی سے عادت ڈال لو میرے ئعیر جیتے"‬
‫کی"۔۔۔۔‬
‫میری چان تمہیں نو میں کہیں تھی نہیں چانے دوں گا اور پہ وعدہ ہے میرا"عالیان اس کی"‬
‫نات پہ جود کو کٹیرول کرنا ہوا نوال۔۔‬
‫نو میرا وعدہ تھی سن لو مسیر عالیان میں تھی چاہت ہوں ا یتے افوال کی نکی۔ میں تمہاری زندگی"‬
‫سے چلی چاؤں گی۔اور تم مج ھے روک نہیں ناؤگے"‪،،،،،‬چاہت پراعٹماد لہچےمیں نولی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 227‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مس چادوگرنی !!دنکھتے ہیں کہ تمہاری مجھ سے دور چانے کی ضد جیتی ہے نا میرا ہمارے رستے"‬
‫پہ ئقین"عالیان چاہت کی آنکھوں میں دنکھتے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫میری ضد ہی جیتے گی ک نونکہ میں انک یتے ہونے ایسان کے شاتھ نہیں رہ شکتی۔تم میڈی"‬
‫کے شاتھ جوش رہو۔"چاہت کی آنکھوں میں آیسو آ گتے۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫س‬‫م‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت تمھاری آ یں تمہارے ا فاظ کا شاتھ یں دے رہی۔ نوں جود سے ل ھوٹ نول"‬
‫ج‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬
‫رہی ہو اور جہاں نک نات میڈی کی ہےنو تم اس کی قکر مت کرو ۔اسے میں سیٹھال لوں‬
‫گا"عالیان نے چاہت کو دنکھتے ہونے کہا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان پہ کہہ کے اتھااور واسروم میں چال گیا۔چاہت نے ناتم دنکھا نو اتھی ضرف آتھ تج رہے‬
‫تھے۔اس نے تھر سے ا یتے نال سمیتے۔اور نالکتی میں چلی گتی۔سردی کافی تھی اور آج شارے‬
‫ت ُ‬
‫آسمان پہ کالے نادل تھے۔نارش کا موڈ ین رہا تھا۔آہسنہ آہسنہ ہوا چل رہی ھی۔جوڑے سے‬
‫ئکل کر اس کے کجھ نال جہرے پہ آرہے تھے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 228‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫واسروم کادروازہ کھال اور عالیان نو لتے سے نال جسک کررہا تھا۔اس کے نال ما تھے پر نکھرے‬
‫تھے۔اس نے دنکھا نو چاہت نالکتی میں کھڑی آسمان کو دنکھ رہی تھی۔عالیان مسکرانا اس نک گیا‬
‫اور چاہت کو ییجھے سے ا یتے حصار میں لے لیااورتھوڑی اس کے کیدھے پہ رکھی۔۔۔۔اور نوال۔۔‬
‫‪ "،،،،،،‬کیا ڈھونڈ رہی ہو آسمان میں"‬
‫چاہت کی نانہوں میں کھڑی تھی وہ پہ ہلی اور درد تھری آواز میں نولی۔۔۔۔۔‬
‫ہللا سے نوجھ رہی تھی کہ میری قسمت میں اور کیتے درد لکھے ہیں ۔"۔۔۔۔۔"‬
‫چاہت ایسا ک نوں نول رہی ہو؟؟"عالیان پریسانی سے نوال۔۔"‬
‫عالیان انک عورت سب کجھ پرداست کرشکتی ہے لیکن ا یتے سوہر کو کسی دوسری عورت کے"‬
‫شاتھ نہیں دنکھ شکتی۔تھلے ہی وہ اس سے محبت تھی پہ کرنی ہو۔پہ اذ یت نہت پڑی ہونی‬
‫گ‬ ‫مج‬‫ت نہ س‬
‫ہے۔ م یں ھو گے"چاہت آسمان کو ھورنے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫چاہت میں اس رستے کو انک موقع د ی یا چاہیا ہوں۔لیکن تم ضد لگا کے یٹھی ہو کے تم م یڈی"‬
‫سے شادی کرلو۔چاہت میں نے تھلے ہی پہ شادی ڈنڈ کی جوسی کے لتے کی ہے۔لیکن میں اب‬
‫میں تھی نہی چاہیاہوں کہ تم میری ہمشقر رہو۔"عالیان چاہت کو ایتی طرف موڑنے ہونے‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 229‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لیکن عالیان میڈی اور وہ سب جو شادی والی رات تم نے کی تھی اس کا کیا۔؟؟؟"چاہت"‬
‫اب ک نویس ہونا سروع ہوچکی تھی لیکن دل میں نہت سےچدشات تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫نکواس کی تھی میں نے اس دن میں اس دن نہت غصے میں تھا"عالیان کیدھے سے تھام کر"‬
‫چاہت سے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت میرے گھر والے شاند مجھے اس گھر سے ئکال دیں لیکن تمھیں ہرگز دور نہیں چانے"‬
‫دیں گے۔میرے موم ڈنڈ کی بیتی ہو تم اور اقان کی کراتم ناپیر اور نہن ۔جس کی اسے شالوں‬
‫سے جواہش تھی۔تم چلی گتی نو ان کا کیا ہوگا"۔اس نے چاہت کا جہرہ ہاتھوں کے ییالوں میں‬
‫تھر کے کہا۔چاہت ئظریں جھکا گتی۔غصے میں وہ نو تھول ہی گتی تھی موم ڈنڈ کا ییار ۔اقان اور‬
‫اشکی سراربیں ۔وہ سب سے نہت محبت کرنی تھی۔چاہت کجھ پہ نولی۔۔۔۔‬

‫چاہت مجھے انک موقع دے کے دنکھو موم ڈنڈ کی چاطر ۔اقان کی چاطر ۔"عالیان سیح یدہ لہچے میں"‬
‫چاہت سے نوال۔۔۔۔۔چاہت سوچ میں پڑھ گتی کہ کیا عالیان کو موقع د ی یا چا ہتے کہ نہیں۔‬
‫لیکن عالیان میڈی "چاہت کجھ نولتی اس سے نہلے عالیان نے اس کی نات کانی ۔۔۔"‬
‫چاہت میڈی میرا ماضی تھا اورتم میرا جوئصورت چال ہو اور اگر تم چاہو نو میرا مسنفیل"‬
‫تھی‪،،،‬میں ا یتے ماضی کی وجہ سے اییا اییا جوئصورت چال ک نوں پرناد کروں گا۔اور و یسے تھی ہللا نے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تمہیں میرے ئصبب میں لکھا تھا میڈی کو نہیں۔اور ہللا کی مرضی کے آگے کسی کی نہیں چل‬
‫شکتی ہے"عالیان اسے وضاحت دی۔۔۔۔۔۔عالیان اتھی تھی چاہت کو ا یتے حصار میں ل تے‬
‫کھڑا تھا۔۔۔۔۔‬

‫عالی تھانی !!آنی کہاں ہیں آپ۔او سوری سوری میں نے کجھ نہیں دنکھا"اقان دھڑام سے"‬
‫دروازہ کھولیا اتھیں آوازیں لگانا اندر آنا نو شا متے نالکتی میں اس کی ئظر پڑھی نو اس نے چاہت کو‬
‫عالیان کے حصار میں دنکھانو فورا آنکھوں پہ ہاتھ رکھ لیا۔۔۔۔۔۔اس کے اس طرح اچانک آچانے‬
‫سے عالیان اور چاہت نوکھال گتے ۔اور عالیان نے چاہت کو جھوڑ دنا۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان غصے سے‬
‫کجھ نو لتے واال تھا۔۔کہ اقان معتی حیز مسکرانا نوال۔۔۔۔‬
‫سوری نو دسیرب نو یٹ ڈنڈ آپ دونوں کا ناسنہ پہ و یٹ کررہے ہیں۔نلیز چلدی آچابیں۔"اقان"‬
‫ہیسی ضنط کرنا ہوانوال ‪.‬دونوں نے اییات میں سر ہالنا۔چانے چانے مڑا اور دای نوں کی تمایش کرنے‬
‫ہونے نوال۔۔۔۔‬

‫و یسےتھانی مجھے نہیں ییا تھا کہ آپ ا یتے رومیییک ہیں۔"۔۔۔۔۔"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 231‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اقان۔۔۔۔۔۔"عالیان زور دےکر اس کی طرف پڑھا اس سے نہلے وہ اقان نک نہیحیا وہ ناہر"‬
‫تھاگ گیا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان تھی ہیستے لگا۔چاہت کے جہرے پہ انک چاندار سی مسکراہٹ آگتی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان آج ا یتے دنوں ئعد چاہت کے جہرے پہ مسکراہٹ دنکھ کے پرشکون ہوگیا۔چاہت ئفی‬
‫میں سر ہالنی ڈریسیگ روم نک گتی اور کیڑے لے کر واسروم میں چلی گتی۔عالیان تھی ییچے‬
‫چالگیا۔چاہت نا ستے کی بییل پہ آگتی۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫ع‬‫م‬
‫موم ڈنڈ آپ لوگ کہیں چارہے ہیں۔"چاہت نے م ضاحب اور الریب کو ک ک ییار"‬
‫ش‬ ‫ن‬ ‫ظ‬
‫ب‬
‫دنکھا سیڈے والے دن نو نوجھ یٹھی ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫ہاں بییا وہ میرا دوست چاسر نہیں فریب ہی رہیا ہیں ااس کی طرف چارہے ہیں " عظم"‬
‫ضاحب نولے۔۔۔‬
‫ا یسے اچانک سب تھیک ہے نا ڈنڈ "عالیان تھی وہیں بیٹھا تھا۔۔۔۔اس وقت سب ہال میں"‬
‫بیٹھے تھے۔اقان تھی آگیا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫ہاں وہ چاسر کی ط نع بت کجھ تھیک نہیں ہے نو اسکا چیک اپ کرنے چارہا ہوں۔اور کافی ناتم"‬
‫م‬
‫سے اس سے مال تھی نہیں ہوں۔"‪ ،،،،،،‬عظم نولے نو عالیان نے ای یات میں سر ہالنا۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ مجھے تھی بٹیر کے گھر جھوڑ دتحتے گا۔ہم وہاں سے شاتھ فییال اکیڈمی چابیں گے"۔اقان"‬
‫ہاتھ میں فییال لتے کھڑا تھا۔۔۔۔۔‬

‫تھیک ہے بییا چلو"وہ سب چلے گتے۔اب گھر میں چاہت اور عالیان ہی تھے۔عالیان نے نو"‬
‫دل میں چاہت کو ییگ کرنے کا پروگرام ییارکھا تھا۔۔۔۔۔۔۔ان کے چانے کے ئعد چاہت روم‬
‫میں چلی گتی۔اس کے انگزمز فریب آرہے تھے۔نو اس نے پڑھانی کرنے کا سوچا لیکن عالیان کو‬
‫نہت مشکل سے پہ موقع مال تھا وہ اسے گوانا نہیں چاہیا تھا۔۔۔۔اس لتے وہ تھی دای نوں نلے‬
‫لب دنانے ہیسی کٹیرول کرنا روم میں نہیجا۔نو چاہت کمرے سے میسلک جھونی سی الپیرپری میں‬
‫ب‬
‫یٹھی پڑھانی کررہی تھی۔نو عالیان نے اوتچی آوازمیں نی وی لگا دنا۔نی وی پہ فییال میچ چل رہا‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 233‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت پڑھانی میں مگن تھی کہ اسے نی وی آواز آنا سروع ہوگتی نو وہ سمجھ گتی تھی عالیان چان‬
‫ب‬
‫نوجھ کے پہ سب کررہا ہے۔وہ ڈھ بٹ یتی یٹھی رہی۔لیکن اسے نی وی آواز میں کجھ سمجھ نہیں‬
‫ہ‬ ‫م ن‬
‫آرہا تھا۔اس کےصیر کا یٹماپہ لیرپز ہوا وہ غصے سے اتھی اور روم یں چی جہاں عالیان مزے‬
‫ی‬
‫سے فییال میچ دنکھ رہا تھا۔چاہت کو دل اس وقت نی وی اور عالیان کا سر دونوں نوڑنے کا ہورہا‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫نی وی کا ولٹم کم کرو۔ ۔مجھے پڑھیا ہے "چاہت عالیان سے نولی نو عالیان نے اس کی نات اگ نور"‬
‫کردی۔۔۔۔۔اس کے اگ نور کرنے سے چاہت کے ین ندن میں آگ لگ گتی وہ غصے سے‬
‫نولی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں تم سے نات کررہی ہوں "چاہت عالیان سے نولی۔۔۔۔"‬

‫مجھ سے"عالیان نے ائگلی سے جود کی طرف اشارہ کیا۔۔۔۔۔۔"‬


‫نہیں نہاں موجود جو تھوت ہیں ان سے۔قصول ایسان تم ہی سے نات کررہی ہوں۔اور اسے"‬
‫یید کرو"چاہت عالیان کے ہاتھوں سے رتموڈ لیتے نولی اس نے نی وی آف کردنا۔عالیان نے‬
‫جھبٹ کے رتموڈ وایس لے لیا اور تھر نی وی آن کردنا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 234‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت ییا کجھ نولے غصے سےکیابیں لے کر ہال میں چلی گتی۔۔عالیان اسے نہت ییگ کررہا‬
‫تھا۔چاہت اتھی ہی پڑھیا سروع ہونی نو لییڈ الین پہ فون آنا ۔چاہت م نوجہ ہوگتی۔اتھی اور فون‬
‫اتھانا۔۔۔۔‬
‫ہیلو !ہیلو !ہیلو کون نات کررہا ہے"کونی نات ہی نہیں کررہا تھا۔چاہت نے رونگ تمیر سمجھ کر"‬
‫فون رکھ دنا۔تھر سے فون کی گھیتی تچی چاہت نے تھر سے فون آتھانا مگر جواب پہ مال ۔ایسا ہی‬
‫بیسری نار تھی ہوا۔اور تھر نار نار فون آنا اور کونی جواب پہ د ی یا۔۔۔چاہت کو اب غصہ آنے لگا۔‬

‫ارے حب منہ سے کجھ نول نہیں شکتے نو فون ک نوں کرنے ہو"چاہت فون پہ چالآتھی۔اوپر"‬
‫کھڑا عالیان فون کان سے فون لگانے مسلسل ہیسی کٹیرول کرنےکی کوشش کررہاتھا۔چاہت کے‬
‫انکسیریسیز اس قدر قتی تھی کہ فون رکھتے ہی عالیان کے منہ سے ہیسی کے فورے تھو یتے‬
‫لگے۔ہیس ہیس کے جیسے ہی سیدھا ہوا۔چاہت کمر پہ ہاتھ ائکانے آپرو احکا کے اسے گھور رہی‬
‫تھی۔عالیان کی ہیسی کو پرنک لگی۔۔۔۔۔۔‬

‫او نو پہ سب تمہاری کرامات تھیں ۔یٹھی میں کہوں کہ پہ تمیر کہیں دنکھا دنکھا لگ رہا"‬
‫ہے"۔۔۔۔چاہت غصے سے نولی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫ک نوں پریسان کررہے ہو مجھے۔پڑھتے ک نوں نہیں دے رہے انگزمز ہیں میرے"چاہت ال"‬
‫ھ‬ ‫ج‬‫ی‬
‫ب‬
‫کے نوجھ یٹھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫پڑھ لییا ئعد لیکن اتھی میرے شاتھ ناتم سیییڈ کرو۔اجھا جھوڑو پہ نابیں دنکھو موسم کییا شہانا"‬
‫ہے آج تم نکوڑے ییاؤ پہ ہری جیتی کے شاتھ۔"عالیان دپرنکٹ مدعے پہ آنا۔۔۔۔۔‬
‫نکوڑے اور تم ۔۔ ط نع بت نو تھیک ہے نا تمہاری۔تم وہی ہو پہ جو ہیلدی کھانا پہ کھانے پر"‬
‫لیکحر دنا کرنے تھے۔"چاہت حیرانگی سے نولی‬
‫اور میں ک نوں تمہیں ییاکر دوں ۔جود ی یاؤ اور مجھے تھی د ی یا۔"الپرواہی کے شارے رئکاڈز نوڑنے"‬
‫ہونے نولی۔عالیان نے اس کی کمر کے گرد نازو جمانل کیا نو وہ سیدھا اس کے سیتے سے‬
‫آلگی۔۔۔۔۔۔‬

‫وہی نو میری آقت !اگر مجھے ییانے آنے ہونے نو میں تم سے ک نوں کہیا۔اور جہاں نک نات"‬
‫ہیلدی کھانے کی ہے نوآج تھی میں اسی پہ زور دوں گا لیکن کٹھی کٹھی نو چلیا ہے نا۔اور و یسے‬
‫تھی آج موسم نےاتمان ہے کہیں تمہیں دنکھ کے میرا دل تھی نے اتمان پہ ہوچانے"عالیان‬
‫نے آخری نات اس کے کان کے فریب سرگوسی میں کہی اور اس کے کان کی لو جوم لی۔چاہت‬
‫کونو اس کی نات سن کرہی اس سردی میں بیستے آنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان ییج ھے ہوگیا۔اور "کہا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اب چلیں کچن میں "!چاہت نے پہ کام کرنا ہی تھیک سمجھا ورپہ عالیان کے نو ارادے اسے‬
‫حظرناک لگ رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫تم کہاں چارہے ہو۔میں ییادوں گی۔تم آرام سے بیٹھو نہاں ۔میں ییاد یتی ہوں"چاہت اسے"‬
‫رو کتے کے لتے نولی۔۔۔۔۔‬
‫ارے میری آقت!میں تمہاری ہیلپ کرنے چارہا ہوں اور و یسے تھی تھوڑا نہت کجھ سیکھ لوں گا"‬
‫نو کل تمہیں پریسانی نہیں ہوگی۔۔۔۔۔"عالیان اسے آنکھ مارنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت منہ ییانی کچن میں چلی گتی۔عالیان تھی اشکےییجھے ییجھے تھا۔چاہت کچن میں نو عالیان‬
‫شلف پہ خڑ کے بیٹھ کیا۔چاہت بیشن ئکا لتے لگی نوعالیان نے کجھ بیشن اس کے جہرے پہ‬
‫لگادنا۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان !!پہ کرو پہ "چاہت غصہ کٹیرول کرنے ہونے نولی۔۔۔۔"‬


‫میں نے کیا کیا ییگم ۔۔"عالیان نے معصوم بت کے شارے رئکاڈنوڑے۔۔۔۔۔۔"‬
‫چاہت کام کررہی تھی۔نو عالیان شلف پہ بیٹ ھا ۔اس کا دماغ چاٹ رہا تھا۔مسلسل نول رہا‬
‫تھا۔چاہت نکوڑے نل رہی تھی عالیان ییچے اپرا۔چاہت نے سوچا وہ ناہر چارہا ہے۔اس لتے وہ‬
‫پرشکون ہوگتی۔وہ مزے سے نکوڑے نل رہی تھی۔اسے نہیں ییا تھا کہ عالیان اشکے ییجھے کھڑا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 237‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھا۔وہ جیسے کی ییج ھے مڑی سیدھے عالیان کے سیتے سے لگی۔عالیان نے دونوں ہاتھ شلف پہ‬
‫ر ک ھے۔اور چاہت کے شارے را ستے روک دنے۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫آقت !تم پہ مسکرانے ہونے نہت ہیاری لگتی ہو۔ایتی مسکراہٹ کو ا یسے ہی رکھیا۔"پہ کہہ"‬
‫کے وہ اس کی گردن پہ جھکا اور وہاں لب رکھ دنا۔چاہت جو نہلے ہی پزل کھڑی اس وقت کی‬
‫عالیان کی لو د یتی ئظروں کو پرداست کررہی تھی۔عالیان کی اس خرکت پر چاہت کے ہاتھ میں‬
‫موجود جمچ گرا۔عالیان نو چاہت کی چالت دنکھ کےہیستے لگا اور اس کے کان میں نوال۔۔۔۔۔۔۔‬

‫مسز عالیان آپ سے میری پہ جھونی جھونی سراربیں نہیں پرداست ہورہی نو میری فریت کو کیسے"‬
‫جھیلو گی۔ہاں۔"عالیان پہ کہتے ہی اس کے گال پہ جھکا اور وہاں لمس جھوڑ دنا۔عالیان کی ان‬
‫خرک نوں کی وجہ سے اس کادل نہت پیز دھڑک رہا تھا۔۔۔‬
‫عالیان اس کی چالت دنکھ کہ ییج ھے ہوا۔چاہت کا جہرہ الل ہورہا تھا۔عالیان اسے نہت محبت سے‬
‫دنکھ رہا تھا۔۔۔۔۔چاہت دوسری طرف مڑگتی۔اور کے منہ سے الفاظ ہی نہیں ادا ہورہے‬
‫تھے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 238‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت نکوڑے ییا چکی تھی۔وہ عالیان کے ہاتھوں میں نل بٹ اور جیتی والی پرے دے کے‬
‫چانے لگی نو عالیان نے اس کا ہاتھ نکڑ لیا اورنوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کہاں چارہی ہو مسز ۔۔۔۔۔چلو شاتھ میں کھانے ہیں۔"۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫نہیں عالیان مجھے نلکل دل نہیں کررہا تم کھالو"چاہت نے نہاپہ گڑا۔۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان اس کا ہاتھ نکڑ کے ناہر لون میں لے گیا۔ناہر نہت سردی تھی۔عالیان اور چاہت‬
‫دونوں وہاں موجود کرسنوں پہ بیٹھ گتے۔ہلکی ہلکی ہوا چل رہی تھی اور نارش یس لگتے کو‬
‫تھی۔عالیان نے نکوڑے کھانے اور چاہت کو تھی کھالنے۔۔۔۔۔۔‬
‫واہ آقت کیا نکوڑے ییانے ہیں۔دل کرنا ہے کہ"عالیان اس کی کان کی چایب جھکا اور نوال نو"‬
‫چاہت اس سے نولی ۔۔۔۔‬
‫کیا دل کرنا ہے"عالیان نے مسکرا کے جواب دناکہ ۔۔۔۔۔"‬
‫ییانے والی کے ہاتھ جوم لوں۔"عالیان نے چاہت کا ہاتھ ا یتے ہوی نوں سے لگانا۔چاہت"‬
‫ک‬
‫نےچلدی سے ہاتھ ییجھے ھییچ لیا۔اور اندر چانے لگی۔عالیان نے اس کے ی بٹ پہ نازو لی بٹ لیا‬
‫اور اسے جود میں تھییجا۔چاہت می کمر عالیان کی طرف تھی۔عالیان چاہت کے نال انک طرف‬
‫کردنے۔اور کیدھے کو ہلکے ہلکے ہوی نوں سے جھونے لگا۔چاہت کی جیسے چان ہوا ہونے‬
‫ت‬ ‫ن‬
‫لگی۔چاہت آ یں یید کتے اس کا مس مجسوس کررہی ھی۔۔۔۔۔۔‬
‫ل‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 239‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اس دوران نارش تھی سروع ہوگتی۔سردنوں کی نارش تھی۔عالیان چاہت میں اس طرح کھونا تھا‬
‫کہ اسے نارش کا اندازہ تھی پہ ہوا۔دونوں تھیگ رہے تھے۔عالیان نے جھیکے سے موڑا ۔چاہت کو‬
‫اس کے ارادہ حظرناک لگ رہے تھے۔انک نو عالیان کی فریت اوپر سے سردی وہ نو ناقاعدہ کایپ‬
‫رہی تھی۔۔۔۔۔۔وہ کا بیتے ہونی نولی۔۔۔۔‬

‫عالیان نہت تھیڈ ہے نلیز اند چلو۔"چاہت کے ہاتھ عالیان کے سیتے میں تھے۔عالیان"‬
‫نےاجییار جھکا اور اس ل نوں پہ نوسہ دے کہ ییجھے ہیا۔چاہت نو اس کے شہارے کھڑی تھی ورپہ‬
‫کب کی زمین نوس ہوچکی ہونی ۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے جیسے ہی جھوڑانو تھاگ کے اندر چلی گتی۔عالیان ییجھے نوال"ناگل کرکے جھوڑو گی تم‬
‫مجھے چادوگرنی"اور چاہت کی فریت سے سرشار مسکرانا اندر چال گیا۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 240‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ل‬ ‫ل‬ ‫ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫م ن‬
‫ی‬
‫چاہت ا یتے کمرے یں چی۔اس کا قس پری طرح گڑا تھا۔وہ متے متے شایس لے رہی‬
‫تھی۔وہ کتی دنوں سے عالیان کی نولڈ خرکییں پرداست کررہی تھی۔ل یکن آج وہ نو کجھ زنادہ ہی نولڈ‬
‫ہورہاتھا۔چاہت ان نلوں کوسوچ کہ مسکرانے لگی۔اس کے گال دہک رہے تھے۔سردی کافی‬
‫زنادہ تھی۔وہ جییج کرنے چلی گتی اور وہ سردی میں پری طرح کایپ رہی تھی۔وہ چاکے کمقرپر میں‬
‫گھس گتی۔وہ اتھی لیتی ہی تھی۔کہ کسی کا ہاتھ اس ایتی کمرپر ری یگیا ہوا مجسوس ہوا۔اس نوکھال کے‬
‫دنکھا نو عالیان سر کے ییچے ہاتھ رکھ کے اسے ہی دنکھ رہا ہے۔چاہت اسے دنکھتے لگی۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نہت سردی ہے سوچاؤ۔"عالیان اس کا سر ا یتے سیتے پہ رکھتےہونے نوال۔وہ اس کے"‬
‫ہٹھیلوں کو ا یتے ہاتھوں سے گرمایش د یتے کی کوشش کررہا تھا۔چاہت کو سردی تھی نہت لگ‬
‫رہی تھی نو ئعیر کسی جوں خراں کے اس کی نانہوں میں گہری بیید سوگتی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے اس کے ما تھے کو نوسہ دنا اور وہ تھی گہری بیید سوگیا۔ناہر نہت نارش ہورہی تھی‬

‫عالیان کی آنکھ مونانل کی گھیتی سے کھلی نو دنکھا نو دنکھا اس کی چاہت اس کے سیتے پہ سررکھ کے‬
‫م‬
‫یٹھی بی ید سورہی ہے۔عالیان نے چاہت کے سر کو نوسہ دنا اور فون دنکھا نو ڈنڈ کا‬
‫تھا۔۔۔۔۔عالیان نہت آرام سے نات کررہا تھا کہیں چاہت چاگ پہ چانے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 241‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫س‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫عالیان نے فون اتھانا نو م ضاحب نے اسے ییانا کہ وہ مو م کی خرانی کی وجہ سے آج رات‬
‫وہیں پہ رکیں گے۔اقان گھر نو فییال اکیڈمی کے لتے ئکال تھا پر را ستے میں موسم دنکھا نو فی یال‬
‫اس موسم میں کھیلیا ناسیل پہ تھا سو وہ بٹیر کے گھر چانے کے تجانے ائکل چاسر کے گھر چال‬
‫گیا۔وہاں ان کی انک بیتی اور بییا تھا دونوں خڑواں تھے۔دونوں اس کے دوست تھے۔سو وہ جوسی‬
‫جوسی وہاں چال گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے اتھیں یسلی دی اور کہا کہ وہ اییا اور چاہت کا چیال ر ک ھے گا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کی آنکھ کھلی نو عالیان روم میں نہیں تھا۔نارش اتھی تھی پیز تھی۔چاہت نے ناتم دنکھا نو‬
‫رات ہونے کو تھی۔وہ نال سمیتے اتھی نو اسے ییچے کچن سے کھٹ یٹ کی آوازیں آرہی تھی۔اسے‬
‫لگا موم ہیں۔وہ جیسے ہی اندر داچل ہونی نو دنکھا۔عالیان نے اپیرن نہن رکھا تھا۔اور کجھ ییارہا‬
‫تھا۔کچن نوری طرح تھیال ہواتھا اور عالیان کی چالت تھی کجھ محیلف پہ تھی۔اس کے اپیرن پہ‬
‫نالوں پہ جہرے پہ چگہ چگہ آنا لگا۔چاہت اسے دنکھ کے ہیستے لگی۔۔۔‬
‫عالیان تم نو نلکل کانون لگ رہے ہو قسم سے‪".‬وہ ہیس ہیس کے لوٹ نوٹ ہورہی"‬
‫تھی۔عالیان اسے کافی دنوں ئعد ا یسے ہیستے دنکھ رہا تھا‪.‬وہ تھی ججل شا مسکرارہا تھا۔"تم ہیس‬
‫ک نوں رہی ہو میں کھانا ییارہا تھا"عالیان مصنوعی غصے سے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 242‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ایسا لگ رہا ہے کہ نہاں کونی چیگ ہونی ہے اتھی اتھی اور تم چیگ لڑ کے آرہے ہو"‬
‫۔۔ہاہاہاہاہا"چاہت تھر سے ہیستے لگی۔۔۔‬
‫کیاچالت ییارکھی ہے تم نے ایتی"چاہت اس کے فریب آنی اور اس کے سر سے آنا ضاف"‬
‫کرنے لگی۔عالیان نے اسے کمر سے نکڑ کے فریب کیا اور نوال۔۔۔۔‬
‫پڑی ہیسی آرہی ہے نا تمہیں ۔اتھی ییانا ہوں "عالیان نے اییا آنے سے تھرا گال چاہت کے"‬
‫گال سے رگڑا۔چاہت جھیی یانی۔۔۔۔‬
‫عالیان نہیں ۔عالیان نہیں نلیز "اس نے شارا آنا اس کے جہرے پہ مل دنا۔"عالیان میں"‬
‫تمہیں جھوڑوں گی نہیں "چاہت نے نل بٹ میں آنا لیا اور عالیان پہ نورا الٹ دنا۔عالیان تھی کم‬
‫تھا۔اس نے تھی چاہت پہ آنا گرانا اور دونوں آج ا یتے دنوں ئعد ہیس رہے تھے۔۔۔۔۔‬
‫رات کا کھانا چاہت نے ییانا تھا۔عالیان نے تھی اس کی مدد کی ۔مدد نو حیر کیا کی۔اسے زچ زنادہ‬
‫کیا چاہت اب نارمل ہورہی تھی۔چاہت آج کافی دنوں ئعد نہلی والی چاہت لگی عالیان کو۔۔۔۔۔‬
‫رات کو نادلوں کء گڑگڑاہٹ کی وجہ چاہت ڈر رہی تھی۔وہ ڈر کے مارے چیحتے لگتی ۔نوعالیان‬
‫اسے پرشکون کرد ی یا۔چاہت اتھی تھی عالیان کے سیتے میں منہ جھیانے ڈررہی تھی۔عالیان ان‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کی بیٹھ شہال رہا تھا۔چاہت ڈر کے مارے آ یں یں ھول رہی ھی۔اسی دوران الیٹ لی‬
‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ھ‬
‫گی۔چاہت مزند ڈر گتی۔عالیان نے اسے جود سے الگ کیا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 243‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت میں ناہر مین سوتچ دنکھ کرآنا ہوں "چاہت نے اس کاہاتھ نکڑ لیا۔"عالیان مت چاؤ"‬
‫مجھے نہت ڈر لگ رہا ہے"عالیان اس نے اس کے سر کو نوسہ دنا۔ "الیٹ کے ئعیر کیسے چال‬
‫گا۔میری چان تم ڈرو مت میں اتھی دنکھ کر آنا ہوں۔ضرف دومبٹ ہاں"عالیان پہ کہہ کے ییچے‬
‫مین سوچ دنکھتے چال گیا۔۔۔۔‬
‫تجل مسلسل جمک رہی تھی۔نادل گرج رہے تھے اور پیز ہوا کے شاتھ نارش تھی لگی‬
‫تھی۔عالیان ییچے گیا اور دنکھا ق نوز ہی خراب ہے۔اس سے نہلے کجھ کرنا چاہت کی چیخ کی اسے آواز‬
‫آنی اس کی نو چان ہی ئکل گتی۔وہ تھاگیا ہوا روم میں نہیجا نو دنکھا چاہت کانوں پہ ہاتھ‬
‫ن‬
‫ر ک ھے۔آ کھیں یید کتے کھڑی ہے ۔عالیان نے اس کے کیدھے پہ ہاتھ رکھا وہ ڈر سے چیچی۔۔۔۔‬
‫چاہت میں ہوں عالیان ۔کیا ہوا تم تھیک نو ہونا۔تم چیچی ک نوں؟؟"چاہت اسے دنکھتے ہی"‬
‫اس کے سیتے سے لگی۔وہ تھرتھر کایپ رہی تھی۔۔۔۔‬
‫اور رورہی تھی۔۔۔۔"عالیان میں نے وہاں کجھ دنکھا تھا اتھی "چاہت کھڑکی کی طرف اشارہ کرنے‬
‫ہونے نولے۔عالیان اسے سیتے سے لگانے کھڑا تھا۔اس نے وہاں مونانل کی الیٹ لگانی اور‬
‫نوال۔۔۔۔‬
‫چاہت دنکھو وہاں کجھ نہیں یس تمہارا وہم ہے تم جومچواہ ڈررہی ہو۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 244‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہاں کجھ تھا نا مجھے نہت ڈر لگ رہا ہے ۔تم کہیں مت چاؤ مجھے جھوڑ کر نلیز"چاہت رونے"‬
‫ہونے نولی۔۔‬
‫اجھا میری چان دنکھو میں نہیں ہوں کہیں نہیں چارہا"عالیان اسے سیتے سے لگانے ییڈ نک النا"‬
‫اور اسے لییا دنا شاتھ ہی ل بٹ گیا۔تجلی جمکی نو چاہت تھر سے اس کے سیتے سے لگ‬
‫گتی۔عالیان نے مسکرانے ہونے اس کے گرد نازوؤں کا حصارقاتم کردنا اور چاہت کو پرشکون‬
‫کرنے لگا۔‬

‫م‬
‫چاہت اور عالیان اتھی اپیرنورٹ نہیچے تھے۔آج عظم ضاحب الریب اور اقان ناکسیان چارہے‬
‫تھے۔نو اتھیں سی آف کرنے آنے تھے۔"موم ڈنڈ میں آپ لوگوں کو نہت مس کروں‬
‫گی۔"چاہت اداس ہونے ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫آنی مجھے نہیں مس کریں گی۔"ناس کھڑا اقان شکوہ کر بیٹھا۔۔۔چاہت نے اس کے سر پہ ہاتھ"‬
‫رکھا اور نولی۔۔۔۔‬
‫ک نوں نہیں مس کروں گی۔آخر کو میرے کرتم ناپیر جو ہو تم۔مجھے نو آپ سب کی نہت ناد آنے"‬
‫‪"،،،،،،‬گی‬
‫‪..‬چاہت منہ ل نکا کہ نولی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اوہو میری بیتی اداس ک نوں ہورہی ہے۔ہم چلدی وایس آچابیں گے۔اگر میری بیتی کہے نو ہم"‬
‫ع‬ ‫م‬
‫نہیں چانے" م ضاحب اس کے سر پہ ہاتھ ر ھتے ہونے نولے۔۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ظ‬
‫نہیں ڈنڈ !!آپ چا یتے مجھے ینہ ہے اگر کونی ضروری کام پہ ہونا نو آپ پہ چانے نہیں شکرپہ"‬
‫اسی لتے آپ چا یتے"چاہت نولی نو الریب نے اس کی نایید کی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ہاں بییا!اگر ضروری کام پہ ہونا نو ہم پہ چانے۔اجھا اب ہم چلتے ہیں۔ل بٹ ہورہا ہےنا"‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ن‬
‫اورکے ڈنڈ ی یک کٹیر اور ہیحتے ہی کال کرنے گا۔"عالیان ا یتے ڈنڈ کے گلے ملتے نوال۔وہ ایتی موم"‬
‫اور اقان کو ہگ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫سب اندر چلے گتے۔ان کے چلے چانے کے ئعد چاہت اور عالیان تھی ئکل گتے۔چاہت جونکہ‬
‫آج نونی نہیں گتی تھی۔وہ گھر چانا چاہتی تھی لیکن عالیان اسے اکیلے گھر نہیں رہتے دے شکیا‬
‫م‬
‫تھا۔۔۔۔سو اس نے سوچا چاہت کو شاتھ ہوسییل لے چانا چانے۔پہ ہوسییل عظم ضاحب کی‬
‫ج‬ ‫ی‬
‫محبت کا بییچہ تھا۔اتھوں نے نہت محبت سے پہ ہوسییل ییانا تھا۔اس کا سمار لوس ا یس کے‬
‫ل‬ ‫ی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 246‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نہیرین ہوسییلز میں ہونا تھا۔اور اب وہ ناکسیان ا یتے ڈرتم پراچیکٹ کے لتے گتے تھے۔وہ وہاں‬
‫انک ہوسییل کھولیا چا ہتے تھے ۔اپیربیسیل ل نو کا۔۔۔۔۔۔‬

‫نار چاہت تم رو ک نوں رہی ہو۔موم ڈنڈ چید دنوں کے لتے ہی نو گتے ہیں۔چلدی آچابیں گے"‬
‫وایس۔۔"عالیان نے چاہت کو سوں سوں کرنے دنکھا نو اسے حپ کروانے لگا۔۔۔چاہت اب‬
‫نلکل نہلے جیسے ہوگتی تھی۔عالیان نہیں چاییا تھا کہ اس کے دماغ میں کیا چل رہا ہے۔لیکن‬
‫اس نہلے جیسا ہونا دنکھ وہ جوش تھا۔‬
‫مجھے سچ میں موم ڈنڈ اور اقاب کی نہت ناد آنے کی۔اب مجھے ا جھے ا جھے کھانے کون کھالنے"‬
‫گا۔اور ایتی شاری روبین کس کو سیاؤں گی۔اور میرے شاتھ اب کون کھیلے گا۔۔۔"اب وہ تچوں کی‬
‫طرح ہویٹ ہاہر ئکال کر رونے لگی۔۔۔‬

‫حپ نلکل حپ اب مجھے آواز پہ آنے۔اگر اب تم رونی نو میں تمہیں گاڑی سے ناہر تھییک"‬
‫دوں گا۔اور موم ڈنڈ کویسا ہمیشہ کے لتے گتے ہیں جو ایتی اور انکی یگ کررہی ہو"آخرکار عالیان اس‬
‫کے ڈرامے سے ییگ آکے غصےسے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 247‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں ہاں میری نابیں نو اب تمہیں اور انکییگ ہی لگیں گی نا۔ہونی نا تمہاری وہ جھ نکلی گرل فرییڈ"‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ک‬ ‫م‬
‫وہ میڈی نو د تی یں یسے م اسے پہ ہتے۔۔۔۔‬
‫‪what happened ?Why are you crying my‬۔ ‪"My babu‬‬
‫"??‪shona‬‬
‫چاہت غصے سے عالیان کی ممکری کرنے لگی۔چاہت اتھی تھی اس نات کو تھول نہیں نانی‬
‫تھی۔لیکن اس نے سوچ لیا تھا اس رستے کو انک موقع دے پہ دے۔۔۔لیکن حب نک وہ‬
‫نہاں ہے وہ ایتی زندگی کھل کر جیتے گی نلکل نہلے کی طرح۔۔۔وہ عالیان کے شاتھ کجھ جوئصورت‬
‫ہ‬ ‫ش‬
‫نادیں ییانا چاہتی تھی جسے وہ شاری زندگی ھج کے ر ک ھے گی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪"What?........‬‬
‫پہ نانو سونا کیا ہے؟؟"عالیان اس نانوں پہ ہیسی دنانے کی کوشش کررہا تھا لیکن چاہت کی آخری‬
‫نات پہ حیرت سے ہیستے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫تمہیں نہیں ییا؟؟؟"چاہت نے عالیان سے نوجھا نو اس نے ئفی میں سر ہالنا۔وہ رونا دھونا"‬
‫میڈی سب تھول گتی۔اور عالیان سے انکسایید ہونے ہونے نولی۔۔۔۔۔‪،‬‬

‫تمہیں ییا ہے۔آج کل ناکسیان میں نا انک پری یڈ چال ہوا ہے۔"۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 248‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیسا پری یڈ ؟؟"عالیان نے سوال کیا۔"‬
‫ناکسیان میں"‬
‫‪nibba ،nibbi‬‬
‫انک دوسرے سے پہ نوجھتے ہیں کہ میرے نانو نے تھانا تھانا؟؟"چاہت کڑوا شا منہ ییانے‬
‫ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫واٹ تھانا واٹ ؟پہ تھانا کیا ہونا ہے۔۔۔لگیا ہے ناکسیان میں ہکالہٹ کا مرض نہت پڑھ گیا"‬
‫ہے اور پہ نانو کیا ہے؟؟"عالیان نہلے نو نہت ک نف نوز ہوا پر۔تھر جونکہ اس اندر کی ڈاکیر کی روح‬
‫کٹھی تھی کہیں تھی چاگ چانی تھی نو وہ اس‬
‫‪nibba nibbi‬‬
‫کے تحروں کو ہکالنے کا مرض سمجھ بیٹھا۔۔۔۔۔‬
‫ہاہاہاہاہاہاہاہاہا‪،،،،‬پہ کونی یٹماری نہیں ہے اگر ہونی نو ناکسیان کا بیسرا لڑکا لڑکی اس یٹماری میں"‬
‫مییال ہونا۔ارے میرےڈاکیروں کے چٹمس نونڈ میں نے کہا میرے نانو نے تھانا تھانا مظلب‬
‫میرے نانو نے کھانا کھانا‬
‫‪nibba nibbi‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 249‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫انک دوسرے الڈ میں نوجھتے ہیں۔۔"چاہت ہیس ہیس کے لوٹ نوٹ ہورہی تھی ۔ا ستے عالیان‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫کے گال یحتے ہونے کہا اور اس کی آ ھوں یں آیسو آنے گے۔وہ یس رہی ھی نو عالیان ھی‬
‫ہیستے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫"‪"O my God !! hahahaha non sense....‬‬
‫و یسے ینہ نہیں ناکسیای نوں کو کیا ہوگیا ہے نار مظلب اشالم کے وہ پیروکار چتہوں نے اشالم کے"‬
‫لتے چان نک فرنان کردی۔ہمارے آب واچداد چتہوں نے محبت سے اس ملک کو شہیج کے اس‬
‫یتی حیریشن کے لتے رکھا اور یتی حیریشن نو اشالم کے احکام ‪،‬ناکسیان کا کلحر‪،‬اور ونل نوز کو فراموش کر‬
‫ب‬
‫یٹھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"عالیان نے سے آج کی شاری حف نفت کھول کے رکھ دی۔۔۔۔۔۔‬
‫صیح کہہ رہے ہو تم عالیان۔انکچولی ناکسیان کی حیریشن نہت"‬
‫‪offend‬‬
‫ہوچکی ہے ‪،‬وہ نا معرب سے ایتی میاپر ہوچکی ہے کہ ناقاعدہ نہاں کا کلحر قالو کرنےکی کوششش‬
‫کررہی ہے۔اشالم کے احکام ‪،‬ہمارا اییا کلحر تھول چکی ہے۔ ہمارا کییا جوئصورت کلحر ہے لیکن‬
‫اقیال کے ماڈرن شاہی نوں کو معرب کا کلحر ہی یسید آنے گا۔۔ل یکن وہ کیا ہے نا مسرق اور معرب‬
‫کٹھی مل شکتے ہیں تھال۔نو اسی لتے ہماری حیریشن‪،‬اقیال کے شاہین زمین پہ ہی ری یگتے ہونے‬
‫ئظر آنے ہیں۔"چاہت تھی سیحیدگی سے نولی نو تھر سر جھیکتے ہونے نولی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 250‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اجھا پہ نابیں جھوڑو کٹھی تم نے مجھے پہ نہیں کہا"‪..‬میرا نانو کیسا ہے؟؟؟"چاہت تچوں کی "‬
‫طرح رونے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت سب نانو ہونے ہوں گے تم میری نےنی ہو"۔۔۔۔۔۔۔عالیان اسے سمجھانے ہونے"‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا مظلب میں تمہیں کونی تچی لگتی ہوں"چاہت حصے سے منہ تھالکے نولی۔۔۔۔۔"‬
‫عمر اور قد میں نہیں لیکن خرک نوں سے نلکل جھونی سی نےنی لگتی ہو"عالیان مزند اسے"‬
‫ج ھیڑنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫میں نو تچی ہی لگوں گی نا اور وہ جھ نکلی م یڈی نو جوئصورت دوسیزہ ہے نا"چاہت چل کے"‬
‫نولی۔۔۔۔۔‬
‫ہاں کہاں وہ اور کہاں تم۔۔۔وہ تھہری انک جوئصورت اور ہاٹ ڈاکیر اور انک تم جھونی تچی"‬
‫عالیان اسے مزند چال رہا تھا۔وہ ا یتے ہویٹ دای نوں نلے دنانے ہونے ہیسی کٹیرول کرنے‪"،،،،،‬‬
‫ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫اجھا وہ ہاٹ اور جوئصورت جھ نکلی کہیں کی۔۔ سکل نو ایسی ہے جیسے کسی نے منہ پہ سفیدی کی"‬
‫دکان الٹ دی ہو۔"چاہت چلتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ سکل سے کجھ تھی لگے۔تمہیں اس سے کیا۔کہیں تم چل نو نہیں رہی ۔۔۔۔۔تم نو مجھے اس"‬
‫کے لتے جھوڑ کے چانے والی تھی نا۔۔"عالیان نے آخری نات سیحیدگی سے کہی نو چاہت‬
‫نولی۔۔۔۔‬
‫چلتی ہے میری جونی اور جہاں نک نات جھوڑنےکی ہے نو وہ میں اس کے لتے نہیں تمہاری"‬
‫جوسی کے لتے چانا چاہتی تھی۔"چاہت منہ ییانے ہونے ہونے۔۔۔۔‬
‫کسی کے لتے تھی پر چانا نو چاہتی تھی چانا نو چاہتی تھی نا"عالیان سیحیدہ ہوگیا۔۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان مجھے اس نارے میں کونی نات نہیں کرنی۔"چاہت اس دن کے نارے میں سوچ کے"‬
‫دکھی ہوگتی تھی اور عالیان کی نات نا لتے لگی۔۔۔عالیان تھی سمجھ گیا اس لتے کجھ پہ‬
‫نوال۔۔۔۔ہوسییل آحکا تھا۔عالیان نے گاڑی نارکیگ میں نارک کی۔چاہت نو دنکھ کے حیران‬
‫ہوگتی اییا پڑا ہوسییل ۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان نے چاہت کا ہاتھ تھام لیا اور اندر لے گیا۔ عالیان سبٹیر ڈاکیر تھا ۔سب عالیان کو گڈ‬
‫مارییگ نول رہے تھے۔عالیان جواب دے رہا تھا۔چاہت سے تھی ا جھے سے نی ہ نو کررہے تھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اتھیں ا یتے نوس کی چان کا ینہ تھا کہ وہ اس چاہت نامی طوطے میں انکی ہے نو وہ کسی طور‬
‫ا یتے نوس کو ناراض نہیں کرنا چا ہتے تھے۔عالیان چاہت کو ا یتے کیین میں لے گیا۔کیین نہت‬
‫پڑا تھا۔چاہت صوقے پہ بیٹھ گتی۔اور عالیان نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪ "،،،،،،،‬تمہیں کیسا لگا ہمارا ہوسییل چاہت"‬
‫ہاں ہوسییل نو اجھا ہےلیکن چ ید لوگ نہیں "چاہت عالیان کو سیانے ہونے نولی۔۔۔۔"‬
‫چید لوگوں سے تمہارا کیا مظلب ہے "عالیان اسے شکی ئظروں سے دنکھتے ہونے نوال۔۔۔۔۔"‬
‫چید لوگوں سے مراد تم اور تمہاری وہ نالسیک کی جھ نکلی "چاہت کھڑی ہوگتی اور الپرواہی سے"‬
‫منہ ییانے ہونے نولی۔۔نا عالیان اس کے فریب گیا اور اس کی کمر میں ہاتھ ڈال جود کے فریب‬
‫کیا اور وہ سیدھی اس کے سیتے سے آلگی۔اس کے ہاتھ عالیان کے سیتے پر تھے۔چاہت نوکھال‬
‫گتی۔عالیان اس کے کان میں نوال۔۔۔۔۔‬
‫جیسا تھی ہوں تمہارا ہی ہوں اب تمہیں شاری زندگی مجھے جھیلیا جو ہے"پہ کہہ کے عالیان نے"‬
‫اس کے کان کی لو جوم لی۔۔‬
‫" ہہں جوش فہم یاں "‬
‫چاہت گ ھیراہٹ پہ قانو نانے ہونے اکھڑ لہچے میں نولی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 253‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دنکھتے ہیں ییگم پہ جوش فہم یاں ہیں نا حف نفت "عالیان اس کے جہرے پہ آنے نال کان کے"‬
‫ُ‬
‫ییجھے کرنے ہونے محبت سے جور ہچے یں نوال۔۔۔‬
‫م‬ ‫ل‬

‫چاہت نے اس کی آنکھوں میں دنکھا نو اسےسجانی اور محبت کا تھاتھیں مارنا سم یدر ئظر آنا اس نے‬
‫ئظریں خرالیں۔۔۔‬
‫عالیان نےاس کے ما تھے پہ لب رکھ دنے۔اور جییج کرنے چال گیا۔عالیان حب ناہر آنا نو ڈارک‬
‫نل نو ڈاکیرز کے نوی نفارم میں تھا اس نے ل بب کوٹ نہن رکھا تھا۔پہ رنگ اس پہ نہت جچ رہا‬
‫تھا۔وہ چاہت کے فریب گیا اور اسے ایتی سبٹ پہ بیٹھا دنا۔اِ س سبٹ پہ آج نک عالیان کے‬
‫عالوہ کونی اورپہ بیٹھا تھا اور پہ ہی کسی ہی ہمت ہونی تھی۔۔۔۔‬
‫اس نےچاہت کو وہاں یٹھانا اور جود زمین پر دوزانوں بیٹھ گیا۔اس نے چاہت کے ہاتھ ا یتے‬
‫ہاتھوں میں لتے اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫چاہت مجھے نہیں ییا کہ تم میرے نارے میں کیا سوچ رہی ہو۔لیکن چاہت میری ازچد کوشش"‬
‫رہے گی کہ تم ہمشہ شاتھ رہو۔میرے ناس رہو ۔مجھے تمہاری عادت ہوگتی ہے۔میں تمہارے ئعیر‬
‫جییا ئصور تھی نہیں کرشکیا۔مجھے تم انک موقع دے کے دنکھو تمہیں جیتی ئکل نف میری اور میڈی‬
‫کی وجہ سے ہونی ہے میں اس کا ازال کروں گا"اس نے انک ہاتھ چاہت جہرے پہ رکھا تھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 254‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت ئظریں جھکا گتی۔اس نے کونی جواب پہ دنا۔۔ا یتے میں دروازہ پہ نوک ہوا۔عالیان کھڑا ہوا‬
‫اور اندر آنے کی اچازت دے دی۔وہ واڈنوانے تھا۔اس نے عالیان کو اتمرجیسی کی اظالع‬
‫دی۔اس نے اییات میں سر ہالنا۔عالیان نے اسیٹھ نوشکوپ بییل سے اتھانا اور چانے لگا چانے‬
‫چانے رک گیا۔وایس چاہت نک آنا۔اور نوال۔۔۔۔‬
‫تم نے صیح سے کجھ نہیں کھانا ہے نو میں نے تمہارے پیزا آڈر کردنا ہے۔تم کھالییا لیکن السٹ"‬
‫‪"،،،،،،‬ناتم قاسٹ فوڈ اوکے‬
‫چاہت کی نو کمزوری تھی پیزا وہ جوسی سے نولی۔۔۔۔‬
‫ہانے ہللا سچی ۔۔تھییک نو عالیان ۔۔تمہیں ییاہے کہ میرا موڈ کیسے تھیک کرنا"‬
‫ہے"۔۔۔۔چاہت نہت جوش تھی۔عالیان نے مسکرانے ہونے سر ہالنا اور چاہت کے سر کو‬
‫نوسہ د یتے ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪...................................................................‬‬

‫ارے نار عالیان آج نو کاف ل بٹ ٹ"ضامن عالیان کے کیین میں آنا۔اس نے ئعیر نوک کتے"‬
‫دروازہ کھوال۔انک ہوسییل میں وہ اور میڈی تھےجو عالیان سے ای یا نےئکلف تھے۔نافی اس سے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫ل‬ ‫س‬
‫ڈرنے تھے۔میڈی نو جود کو اس ہوسییل کا مالک ھتے گی ھی ہر وقت سیاف سے ند میزی‬
‫ت‬ ‫مج‬
‫سے بیش آنی ۔شارے سیاف کو وہ نلکل یسید نہیں تھی۔لیکن اتھیں چاہت نہت یسید آنی‬
‫تھی ایتی نوالیٹ ییحر کی وجہ سے۔ہر وقت اکڑ میں رہتی تھی کہ وہ عالیان کی ہونے والی ی نوی‬
‫ہے۔پر آج اس کی چکہ عالیان کے دل اور ہوسییل کی مالکن کی چگہ مسزچاہت عالیان‬
‫‪..‬کےناس تھی۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫اس کی نات منہ میں ہی رہ گتی ۔شا متے چاہت عالیان کی حٹیر پہ یٹھی ۔نانگیں بییل پہ‬
‫خڑھانے۔ناؤں جھالنی الپرواہ سی وہ گٹم کھیلتے میں مصروف تھی۔ضامن کی آواز پہ اس نے چلدی‬
‫سے ناؤں ییچے کتے۔ضامن حیران ہوا ایتی تھاتھی کو نہاں دنکھ کے۔وہ اندر گیا۔اور چاہت کو‬
‫شالم کیا۔۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ہ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫ْ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫ن‬ ‫ی‬
‫ال الم م تھا ھی۔۔۔ سی یں آپ ۔آپ اچا ک نہاں؟؟"ضامن سوال پہ سوال کرنے"‬
‫لگا۔۔۔۔‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم ضامن تھانی ۔میں نلکل تھیک ہوں ۔وہ آج موم ڈنڈ اور اقان ناکسیان چلے گتے"‬
‫ہیں اور میں گھر پہ اکیلی ہونی نو حب نک وہ وہاں ہیں میں روز نہاں آؤں گی "چاہت نے‬
‫سیدھے ہونےہی فورا جواب دنا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 256‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫و یسے آپ کیسے ہیں ضامن تھانی"چاہت نے ضامن سے چال نوجھا ۔۔نو ضامن نے فورا"‬
‫جواب دنا۔۔۔‬
‫میں نلکل تھیک ہوں ۔آپ نے نہت اجھا کیا نہاں آکے۔و یسے عالیان کہاں ہے۔کہیں ئظر"‬
‫نہیں آرہا ہے؟؟ضامن نے میالسی ئظروں سے ادھر ادھر دنکھتے ہونے کہا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ارے عالیان وہ نو اتمرجیسی واڈ میں ہیں شاند کونی اتمرجیسی تھی اس لتے"چاہت نے جواب"‬
‫دنا۔وہ ضامن اییات میں سر ہالناچانے لگا ۔اسےکجھ ناد آنا اور رک گیا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫تھاتھی ماییڈ پہ کریں نو انک نات نوجھوں"؟؟چاہت اسے دنکھ کے نولی۔۔۔۔"‬
‫‪،،"،،،،‬ہاں ہاں نوجھتے نا"‬
‫تھوڑی پرسیل ہے ‪"،،،‬ضامن ہجکجانا۔۔۔"‬
‫ضامن تھانی آپ اییا ہجکجا ک نوں رہے ہیں نوجھتے نا"چاہت اس کی ہجکجاہٹ مجسوس کرنے"‬
‫ہونی نولی۔۔۔۔۔‬
‫تھاتھی مجھے معاف کردتحتے گا لیکن ڈاکیر علی کی ریسیشن نارنی والے دن اتجانے میں ‪،‬میں نے"‬
‫س‬ ‫س‬
‫آپ ‪،‬عالیان اور میڈی کی شاری نابیں سن لی تھی۔مجھے علط مت ھتے گانا پہ مت ھیتے گا کہ‬
‫مج‬ ‫مج‬
‫میں ا یتے دوست کا شاتھ دے رہا ہوں لیکن تھاتھی نلیز میڈی کی وجہ سے آپ اییا اور عالیان کا‬
‫رسنہ مت خراب کیحتے گا۔۔"ضامن نے اسے شاری حف نفت سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 257‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ضامن تھانی آپ نو چا یتے ہیں پہ کہ عالیان میڈی سے شادی کرنے چاہیا تھا۔"چاہت کرسی"‬
‫سے کھڑی ہونی آیسو ضنط کرنے ہونے نولی۔۔۔۔‬
‫میں چاییا ہوں تھاتھی لیکن اب عالیان ندل گیا ہے اس کی آنکھوں میں مجھے آپ کے لتے"‬
‫نےتجاسہ محبت ئظر آنی ہے۔تجھلے دنوں حب سے پہ نات ہونی تھی وہ اییا اداس رہتے لگا‬
‫تھا۔آپ کی نےرجی نے میرے نار کو نلکل رم نو ییادنا تھا۔۔۔"ضامن نے اس سے عالیان کی‬
‫ک نف بت ییان کردی۔۔۔۔۔‬
‫ضامن تھانی اگر عالیان کو مجھ سے محبت ہونی نو وہ مجھ سے پہ کہیا اور میڈی اس کا کیاجو ای نظار"‬
‫کررہی ہے عالیان اس سے شادی کرے گا"چاہت ناسنف سے نولی۔۔۔۔۔‬
‫تھاتھی میرا نار آپ سے محبت کرنا ہے پہ نات اس کا دماغ ق نول نہیں کررہا اور جہاں نک نات"‬
‫میڈی کی ہی وہ کونی محبت نہیں کرنی عالیان سے نلکہ وہ نو عالیان کی دولت محبت کرنی ہے۔آپ‬
‫کو کیا لگیا ہے میڈی عالیان سے نہلے کونی نوانے فرییڈ نہیں تھا۔میں اسے کالج ناتم سے چاییا‬
‫ہوں عالیان سے نہلے اس کے ینہ نہیں کیتے نوانےفرییڈز تھے۔۔۔۔‬
‫عالیان اور میں شاتھ کالج میں پڑھتے تھے یب سے پہ عالیان کے ییج ھے ہے۔عالیان اسے ای یا تھاؤ‬
‫نہیں د ی یا تھا وہ جود کسی خڑنل کی طرح اس کے ییجھے لگ گتی۔"ضامن اس دالنل د یتے‬
‫لگا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 258‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پر ضامن تھانی عالیان نے مجھے جود کہا تھا کہ وہ میڈی سے شادی کرنا چاہیا ہے"چاہت نے"‬
‫کہا نو ضامن نوال۔۔۔۔‬
‫تھاتھی عالیان نے اس لتے کہا تھا کہ کنونکہ پہ شاری اس کی مرضی کے چالف ہونی تھی"‬
‫یس۔نلیزتھاتھی اس میڈی کو عالیان کی زندگی سے ئکال دتحتے۔کسی گرہن کی طرح لگ گتی وہ آپ‬
‫دونوں کی زندگی میں ۔آپ عالیان کی ی نوی ہیں میڈی عالیان کی کجھ تھی نہیں نوضرف آپ کا‬
‫عالیان پہ جق ہے۔کسی ناہر والے کا نہیں‪،‬اس لتے عالیان کوجھوڑ کے مت چا یتے نلیز میں‬
‫ا یتے دوست کو اذ یت میں نہیں دنکھ شکیا"ضامن کی نانوں سے چاہت کے دل کے چدشات‬
‫چٹم ہونے لگے۔پہ کہہ کے وہ ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت ییجھے ا یتے رونے کے نارے میں سوچتی رہی ۔آیسو لڑنوں کی صورت میں اشکےجہرے پہ‬
‫نہتے لگے۔اس نے عالیان کی زندگی سے میڈی کوئکا لتے کاارادہ کرلیا تھا۔وہ اب اس کی ی نوی تھی‬
‫نو کسی ناہر والے کو ایتی شادی خراب کرنے کی اچازت نہیں دے شکتی تھی۔۔۔۔‬

‫چاہت ت۔۔۔پہ کہاں گتی "عالیان اتھی کام بییا کے کیین میں آنا نو دنکھا کہ چاہت وہاں"‬
‫نہیں تھی۔اس نے واسروم میں تھی دنکھا وہ کہیں نہیں تھی۔وہ پریسان ہو گیا۔ا یتے کیین‬
‫سے ئکل گیا۔ہوسییل میں پریسانی میں ادھر ادھر ڈھونڈنے لگا۔"ییا نہیں پہ لڑکی کہاں چلی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫گتی۔ہر وقت مجھے پریسان کرنے کا نہانے ڈھونڈنی رہتی ہے"جود سے پڑپڑانے ہونے اسے‬
‫ہوسییل کے کورڈور میں اسے ڈھونڈ رہا تھا کہ ناس سے انک پرس گزری۔اس نے پرس سے‬
‫نوجھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪"Excuse me sister!Do you see my wife?"...‬‬
‫پرس نہلے نو عالیان کی نےنانی پہ مسکرانے ئعیر پہ رہ شکی۔ کسی نے تھی عالیان کو کٹھی کسی‬
‫لڑکی کے لتے اییا پریسان نہیں دنکھا تھا۔نہاں نک میڈی کے لتے تھی تھیں ۔مسکراہٹ دنانے‬
‫ہونے نولی۔۔۔۔‬
‫‪"Dr.she is in children ward "....‬‬
‫‪"O thank you so much sister".‬‬
‫پہ کہہ کے وہ چانلڈرن واڈ کی طرف چل دنا۔آج اتھی نک اسے میڈی سےشامیانہیں ہوا تھا۔وہ‬
‫شکر ادا کررہا تھا آج کل وہ میڈی سے و یسے تھی نہت خڑھیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔اسے چاہت کی‬
‫الپرواہی پہ نہت غصہ آرہا تھا۔۔۔‬
‫پہ لڑکی تھی پہ‪ ،،‬اسے کسی طور شکون نہیں ہے۔ییا کے نہیں چاشکتی تھی۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ"‬
‫چلڈرن واڈ نہیجا نو دنکھا چاہت وہاں تچوں کے شاتھ کیرم کھیل رہی تھی ۔سب تچے ئقری یا تھیک‬
‫تھے۔لیکن ہیری نامی تچہ نوڑا زنادہ یٹمار تھا۔نو چاہت اور نافی تچے اس کے ناس آ گتے تھے اور‬
‫وہاں اسی کے ی یڈ پہ کھ یلتے لگے۔۔۔۔۔چاہت ان کے شاتھ نلکل تچی یتی ہونی تھی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اندر شارے تچوں اس طرح ہیستے کھیلتے دنکھ عالیان کا غصہ تھک سے اڑگیا اور اس کے جہرے‬
‫پہ مسکراہٹ آگتی۔۔۔‬
‫وہ دروازہ پہ کھڑا چاہت کو تچوں کے شاتھ کھیلتے ہونے دنکھ رہا تھا۔شاتھ شاتھ مسکرا تھی رہا‬
‫تھا۔وہ اندر گیا اور چاہت سے مجاطب ہوا۔۔‬
‫چاہت تم نہاں کیا کررہی ہو۔"چاہت عالیان کی غصے سے تھری ہونی آواز سے ک ھیراگتی اور جود"‬
‫سے نولی۔۔۔۔‬
‫لو آگیا چالد اب مجھے تچوں کے شاتھ کھیلتے تھی نہیں دے گا"۔۔۔۔۔"‬
‫میں تم سے کجھ نوجھ رہا ہوں اور تم مجھے ییاکے نو آشکتی تھی پہ"عالیان نوال نو چاہت کھڑی"‬
‫‪...‬ہوگتی ۔شارے تچے اتھیں ہی دنکھ رہے تھے۔چاہت عالیان کی طرف م نوجہ ہونی اور نولی‬
‫وہاں تمہارے کیین میں نور ہورہی تھی۔کونی تھا تھی نہیں نات کرنے کو۔کیا کرنی دنواروں سے"‬
‫نابیں کرنی اس لتے نہاں آگتی۔دنکھو پہ کیتے ی یارے تچے ہیں پہ۔اگر پہ تھیک ہونے نو میں ان‬
‫کے شاتھ کرکٹ کھیلتی۔پر سب یٹمار ہیں اس لتے کیرم کھیل رہی ہوں ۔"۔۔۔۔۔۔‬

‫تمہیں ییا ہے پہ تچے یٹمار ہیں اور تم انہیں پریسان کررہی ہو۔"عالیان مصنوعی غصے سے"‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫سچ میں ۔ کہیں میں انہیں پریسان نو نہیں کررہی ہوں۔کونی نات نہیں ان تچوں سے ہی نوجھ"‬
‫لیتے ہیں"چاہت تچوں کی طرف م نوجہ ہونی اور ان سے نوجھا۔۔۔۔‬
‫تچو !کیا تم لوگ پریسان ہورہے ہو کھیلتے سے۔"سب نے ائکار کردنا۔وہ نو تچے تھے اتھیں اییا"‬
‫‪.‬کھیل زنادہ یسید تھا۔۔۔۔‬
‫دنکھا میں نے کہا تھا پہ کہ پہ پریسان نہیں ہورہے۔اب تم چاؤ نہاں سے ہمیں کھیلتے"‬
‫دو"چاہت وضاحت د یتے لگی شاتھ شاتھ عالیان کو دھکیلتے لگی۔۔عالیان ئعیر کجھ نولے ناہر ئکل‬
‫گیا۔اسے چاہت پہ چد سے زنادہ ییارآرہا تھا۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ارے عالی!تم نہاں ہو اور میں تمہیں تمہارے کیین میں دھونڈ رہی تھی۔"عالیان جو اتھی اتھی"‬
‫چلڈرن واڈ سے ناہر آنا تھا۔وہ ہوسییل کے کورنڈور سے گزر رہا تھا۔کہ اسے میڈی کی آواز آنی جو‬
‫شا متے سے آرہی تھی۔عالیان کاچلق نک کڑوا ہوگیا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 262‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں وہ میں چلڈرن واڈ میں تھا۔"عالیان کہتے کہتے چلتے لگا۔میڈی تھی اس کے شاتھ چلتے"‬
‫لگی۔عالیان نہت کوقت میں مییال تھا۔دونوں ک یین میں نہیچے۔عالیان ایتی سبٹ پہ چاکے بیٹھ‬
‫م‬
‫گیا۔اور میڈی شا متے والی کرسی بیٹھ گتی۔عالیان کونی رنویس چک کرنے لگا۔عالیان اسے کمل‬
‫اگ نور کررہا تھا۔میڈی نے عالیان کاہاتھ نکڑ کے اس سے نوجھا۔۔۔۔‬
‫عالی تم مجھے اگ نور ک نوں کررہے ہو؟میں کیا کیا ہے ایسا ۔نلیز مجھے ییاؤ نا۔۔"میڈی مبت کرنے"‬
‫ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫اس نہلے عالیان کجھ نولیا۔عالیان کے کیین کا دروازہ دھاڑ سے کھال۔ایتی آندھی طوقان کی طرح‬
‫چاہت ہی آنی تھی۔۔‬
‫عالیان مجھے "‪،،،،،‬چاہت ایتی دھن میں کجھ نولتی نو شا متے دنکھا عالیان کا ہاتھ میڈی کے ہاتھ"‬
‫میں ہے۔اس کڑوا شا منہ ییانا۔چاہت کو اس وقت میڈی زہر لگ رہی تھی۔اسے دنکھ عالیان‬
‫ج‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ییج ک‬
‫نے ہاتھ فورا ھے یچ لیا۔اور ھڑا ہوگیا۔۔اور م کرانے ہونے چاہت سے نو ھتے لگا۔۔جو میڈی کو‬
‫کھا چانے والی ئظروں سے گھور رہی تھی۔۔۔۔۔۔"چاہت تم نہاں ۔تچوں کے شاتھ اور نہیں‬
‫کھیلتی کیا؟؟"عالیان مسکرانے ہونے نوال۔عال یان کے لہچے میں اور آنکھوں میں نہت محبت‬
‫تھی۔جوکہ میڈی تچونی مجسوس کرشکتی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 263‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اتھی کہاں میں نو اتھی ان کے شاتھ اور تھی کھیلوں گی۔میں اس لتے نہاں آنی تھی۔کہ وہ "‬
‫مجھے تمہارا کرنڈٹ کارڈ چا ہتے"۔۔۔۔چاہت نے میڈی کی طرف دنکھ کےمنہ ییانے ہونے کہا۔اور‬
‫تھر مسکرا کے عالیان کے طرف دنکھتے لگی۔عالیان نے مسکرا کے سر ہالنا۔اور چاہت کے ہاتھ‬
‫میں نورا والٹ تھما دنا۔۔۔‬
‫چاہت نے مسکرانے ہونے عالیان کے ہاتھ سے نورا والٹ لیا۔اور اس سے کرنڈٹ کارڈ‬
‫ئکاال۔۔چاہت نے وایس والٹ اسے دے دنا۔میڈی چلتے ہونے سب دنکھ رہی تھی۔عالیان‬
‫اس سے نوجھتے لگا۔۔۔۔‬
‫تمہیں اچانک کرنڈٹ کارڈ کی کیا ضرورت پڑھ گتی۔"عالیان مسکرانے ہونے ئعخب سے نوجھتے"‬
‫لگا۔۔۔۔۔۔‬
‫ارے وہ میں نے تچوں کے لتے چاکلییس اور کجھ"‬
‫‪balloons‬‬
‫میگوانے تھے۔نو میرے ناس کرنڈٹ کارڈ نہیں ہے نا اور نے مبٹ کرنڈٹ کارڈ سے ہوگی نو اس‬
‫لتے "‪،،،،،‬چاہت نے اسے ییانا نو عالیان نوال۔۔۔۔۔‬
‫او اجھا !!!لیکن چاہت تچوں کو زنادہ چاکلییس مت د ی یااوکے"۔۔۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 264‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہاں ہاں انک انک ہی دوں گی اب زنادہ ڈاکیری مت جھاڑو"چاہت آ یں ھما کے نولی نو"‬
‫عالیان مسکرانے لگا۔چاہت ئعیر کجھ نولے چانے لگی انک ئظر میڈی پہ ڈالی نو دل میں اسے‬
‫عالیان سے دور کرنے کا ئکا ارادہ کرنے لگی۔اچانک عالیان کا ہاتھ نکڑ کے روک لیا ۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫ارے ا یسے کیسے مجھے نو ندلے میں کجھ دو نا "عالیان سرارت سے آنکھ مار کے نوال۔شا متے یٹھی"‬
‫میڈی پہ سب حیرت سے دنکھ رہی تھی۔اس نے آج سے نہلے عالیان کا پہ روپ نہیں دنکھا‬
‫تھا۔اسے چاہت اور عالیان کی نابیں سمجھ نہیں آرہی تھیں۔لیکن دونوں کے انکسیرسیز دنکھ کہ‬
‫سب سمجھ رہی تھی۔۔۔‬

‫آپ کو کجھ تھی نہیں ملے گا مسڑ عالی"!!چاہت ہیستے ہونے نولی۔دونوں میڈی کی موجودگی کو "‬
‫نوری طرح فراموش کرچکے تھے۔کہ ان کے عالوہ تھی اس کیین میں کونی اور ئقس تھی بیٹھا‬
‫ہے۔۔۔۔‬

‫تھیک ہے تھر تھول چاؤ کے میں تمہیں چانے دوں گا"‪،،،‬عالیان اسے ا یتے فریب کرنے"‬
‫ہونے نوال۔اس نے چاہت کا ہاتھ نہیں جھوڑا تھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 265‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت ہڑپڑا گتی حب عالیان کو ایتی چایب جھکتے دنکھا۔چاہت نے عالیان کے ہوی نوں پہ ہاتھ رکھ‬
‫دنا جوکہ اس کے گال کی چایب پڑھ رہے تھے۔چاہت اس سے نولی۔۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫عالیان کیا کررہے ہو میڈی نہیں یٹھی ہے۔"چاہت میڈی کی چایب دنکھ کر نولی جوکہ ان"‬
‫دونوں کو دنکھ رہی تھی اس کے اندر کی آگ سے اس کا رنگ سرخ ہورہا تھا۔حب چاہت نے‬
‫اس کی طرف دنکھا نو عالیان اگ نور کرگیا۔اس نے چاہت کا ہاتھ جو کہ اس کے ہوی نوں پہ تھا اسے‬
‫جوم لیا۔۔۔۔‬
‫میڈی کی پرداست نہیں نک تھی۔وہ جھیکے اتھی اور ناہر چلی گتی اور چانے چانے طیز‬
‫کرگتی۔۔۔"عالیان اگر تمہارا رومییس چٹم ہوچانے نورنوریس دنکھ لییا"‪ ،،،،،‬اور دھاڑ سے دروازہ یید‬
‫کردنا۔۔۔۔عالیان اسے چانے دنکھ کر اگ نور کرگیا۔اسے کونی فرق نہیں پڑھیا تھا کہ کونی کیا کہے‬
‫گا۔ک نونکہ چاہت اس کی ی نوی تھی وہ اس پہ جق رکھیا تھا۔اور نہی جق وہ میڈی پہ ظاہر کرنا چاہیا‬
‫تھا۔وہ اسے ییانا چاہیا تھا کہ چاہت اس کی زندگی کا اہم حصہ ہے۔۔۔‬

‫عالیان وہ کیا سوجےگی کہ کیتے ندتمیز ہیں‪ ،،،‬میرے ہونے ہی ل یال مح نوں گری سروع"‬
‫کرگتے"چاہت نلش کرنے ہونے نولی۔عالیان اسے دنکھتے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 266‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کجھ نہیں سوجےگی نہاں پہ سب نارمل ہے ۔اور اگر سوجے تھی مجھے کونی فرق نہیں پڑنا‪.‬اب"‬
‫دو"۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا دوں "۔۔۔۔چاہت نے کہا نو عالیان کے گال آگے کردنا۔۔۔۔"‬
‫چاہت نے ہیسی دنانے ہونے اس کے گال پہ ہلکا شا مارا نو عالیان اس کی طرف حیرت سے‬
‫دنکھتے لگا۔چاہت ہیسی ضنط کرنے کی کوشش میں سرخ ہورہی تھی۔وہ ہیستے ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫مجھے کیا ینہ تم نے ہی گال آگے کیا۔مجھے لگا تمہیں جماٹ چا ہتے"۔۔۔نو عالیان اس کی چاالکی"‬
‫مج‬‫س‬
‫ھتے ہونے۔اسے مزند فریب کرگیا اور اس کے گال پہ زور سے لب رکھ دنے۔۔۔۔‬
‫مجھے پہ چا ہتے تھا"عالیان نوال۔نوچاہت سرم سے نانی نانی ہورہی تھی۔چاہت نے اسے"‬
‫کہا"ادھر دنکھو وہاں کیاہے"۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،‬عالیان اس طرف دنکھتے ہونے نوال۔"کہاں؟‬
‫چاہت نے چلدی سے اس کے گال پہ لب رکھ دنے۔عالیان اس طرف حیرت سے دنکھتے‬
‫لگا۔جیسے ہی اس کی گرقت ڈھیلی ہونی ۔چاہت نے موقع غیٹمت چا یتے ہی اسے دھکا دنا اور ناہر‬
‫تھاگ گتی۔عالیان ییجھے ہیستے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫ناگل "۔۔۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 267‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪....................................................................‬‬

‫اف عالیان تم مجھے ناگل کرکے جھوڑو گے"چاہت جود سے نولتی مسکرانے ہونے چلڈرن واڈکی"‬
‫طرف چارہی تھی۔کہ اچانک میڈی اس کے شا متے آگی۔وہ غصے سے سرخ ہورہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫مج‬‫س‬ ‫مج‬‫س‬
‫غ‬ ‫ھ‬
‫تم ا یتے آپ کو تی کیا ہو ہاں؟؟عالی سے دور رہو ھی"وہ چاہت سے صے سے نولی نو"‬
‫چاہت تھی کم تھی وہ اسے خڑانے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫شاند تم تھول رہی مس میڈی میں عالیان کی ی نوی ہوں تم ناہر والی ہو نو تم عالیان سے دور"‬
‫رہو عالیان میرا ہے۔دنکھ نو لیا ہوگا آج تم نے"چاہت کی نات پہ اسے مزند آگ لگ گتی۔۔۔‬
‫نو نلڈی"میڈی گالی د یتے والی تھی کہ چاہت سے غصے سے نولی۔۔۔۔"‬
‫ک‬
‫او ۔۔مس جھ نکلی گالی نہیں ۔۔۔ورپہ تم چایتی نہیں میں حیز کیا ہوں ۔چد میں رہو زنان یچ"‬
‫ی‬‫ھ‬

‫‪"،،،،،،،،‬لوں گی تمہاری‬
‫زہر لگ رہی ہو تم مج ھے"میڈی ضنط کرنے ہونے دایت بیس کے نولی۔۔۔"‬
‫اجھا اگر زہر لگ رہی ہوں نو کھا کے مرچاؤ ۔کم سے کم عالیان کی چان نو جھونے گی۔اب ہ نو"‬
‫‪،،"،،‬آگے سے‬
‫اس سے نہلے مزند کجھ کہتی چاہت اسے شانڈ پہ کرنی چلی گتی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میڈی مزند کڑھتی رہی ۔۔۔۔‬
‫تمہیں نو میں جھوڑوں گی نہیں "میڈی پہ کہہ کے چلی گتی۔۔۔۔"‬
‫چاہت نے تچوں کو چاکلییس اور‬
‫‪balloons‬‬
‫دنے نو تچے جوسی سے تھولے نہیں سمارہے تھے۔۔چاہت نہت جوش تھی۔اس کا آج کا دن‬
‫تچوں کے شاتھ نہت اجھا گزرا۔۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫رات ہوچکی تھی۔عالیان واڈ کا چکر لگانے گیا تھا۔چاہت عالیان کے کیین میں یٹھی تھی۔وہ‬
‫اس کی حٹیر پہ بیٹھے سو گتی۔وہ ایتی تھک گتی تھی کہ بیٹھے بیٹ ھے سو گتی۔عالیان وایس آنا نو چاہت‬
‫کو گہری بیید میں سونے دنکھا نو مسکرانے ہونے اس نک آنا۔۔‬
‫چاہت کے نال اس کے جہرے پہ آرہے تھے۔عالیان نے اس نال اشکے کان کے ییجھے‬
‫کردنے۔اور اس کا ماتھا جومتے ییجھے ہوا۔ اتھیں گھر کے لتے ئکلیا تھا۔وہ جییج کرکے آنا۔اس‬
‫نےچاہت کی بیید خراب ہونے کے ڈر سے اسے حگانا نہیں ۔اس نے مونانل ۔کار کیز لیں اور‬
‫چاہت کو ایتی ناہوں میں تھر لیا۔وہ حب کورنڈور سے گزر رہا تھا ۔۔میڈی تھی وہاں تھی وہ نو چل‬
‫چل کے کونلہ ہورہی تھی۔۔۔۔سب اتھیں معتی حیز ئظروں سے دنکھ رہے تھے۔سیاف عالیان‬
‫کا پہ روپ نہلی نار دنکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے پرمی سے چاہت کو فریٹ سبٹ پہ یٹھانا۔۔اور سبٹ ییلٹ ناندھ دی۔آج وہ جود تھی‬
‫نہت تھکا تھا۔چاہت کو گہری بیید میں دنکھ کے عالیان اس ک نظرف دنکھ کہ نوال۔۔۔۔‬
‫مس آقت !!ہر روز تمہاری یتی جونی دنکھتے کو مل رہی ہے۔کیا ہو تم مجھے جود نہیں سمجھ آنا"‬
‫؟؟"عالیان اس سے ا یسے نابیں کررہا تھا۔جیسے وہ سب سن رہی ہو۔ل یکن وہ نو گھوڑے ییج کہ سو‬
‫رہی تھی۔۔۔۔‬

‫وہ چلد ہی گھر نہیج گتے۔عالیان نے چاہت کو گاڑی سے ئکاال۔اور اسے کمرے الکے ییڈ پہ لی یا‬
‫دنا۔جییج کرنے کے ئعد چاہت کے فریب ل بٹ گیا۔ چاہت کو ایتی ناہوں میں تھر کے وہ گہری‬
‫بیید سوگیا۔وہ تھی نہت تھک گیا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫آدھی رات کو چاہت کی آنکھ تھوک کی وجہ سے کھلی ۔اس نے دن میں پیزا کھانا تھا اس کے ئعد‬
‫کجھ تھی نہیں کھانا۔عالیان نے اس کے لتے کھانا تھچوانا تھا۔لیکن اس کا موڈ تھیں تھا اس وقت‬
‫کجھ کھانے کو۔وہ تچوں کے شاتھ کھیل رہی تھی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت نے جود کو عالیان کے حصارمیں نانا ۔اسے کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کرے اکیلے ناہر‬
‫چاکے کجھ ییا تھی نہیں شکتی تھی۔اسے جوف آرہا تھا اکیلے ناہر چانے سے۔لیکن تھوک تھی‬
‫نہت لگی نو اس نے عالیان کو حگانے کی کوشش کی۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان او عالیان اتھو"چاہت سے ہالنے ہونے نولی۔۔۔۔"‬


‫ہوں "عالیان بیید میں نوال۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان اتھو مجھے تھوک لگی ہے"چاہت تھر سے اسے ہالنے ہونے نولی۔نایٹ نلب چل رہا"‬
‫ن‬
‫تھا۔عالیان نے ہلکی سی آ کھیں کھولی۔۔۔۔۔‬
‫کیا ہوا ہے۔جو ایتی رات کو حگارہی ہو"عالیان بیید سے تھری آواز میں نولی۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫مجھے نہت تھوک لگی ہے عالیان "چاہت نولی نو عالیان نوال۔۔۔۔۔"‬
‫نو کچن میں چاکے کجھ کھالو"۔۔۔۔۔۔"‬
‫اگر میں اکیلے چاشکتی نو تمہیں حگانی مجھے اکیلے چانے سے ڈر لگ رہا ہے۔میں نے دن سے کجھ"‬
‫نہیں کھانا۔۔"چاہت تچوں کی طرح منہ ییانے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫م‬
‫کیا میں تمہیں کھانا تجھوانا نو تھا تم کھانا نہیں "‪،،،،،،‬عالیان اب ل طور پہ چاگ حکا"‬
‫ک‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 271‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں نو تمہیں لگیا ہے کہ میں وہ مرئصوں واال کھانا کھانی"چاہت منہ ییانے ہونے نولی۔۔۔۔۔"‬
‫کون شا مرئصوں واال۔۔۔ تمہارے لتے سیسل ہوسییل کے سنف سے وہ رسیین سیلڈ اور"‬
‫سییڈوچ ی نوانا تھا"عالیان حیران ہونے ہونے نوال۔۔۔‬
‫وہ سییڈوچ تھا۔ایسا لگ رہا تھا وہ وتخیرین سییڈوچ ہے۔ک نونکہ اس میں سیزنوں اور میاونی کے"‬
‫عالوہ کجھ نہیں تھا۔اور وہ رسیین سیلڈ میں نے بیسٹ کیا تھا۔نہت واہیات تھا۔تم ا یتے‬
‫ہوسییل کا سنف جییج کردو۔نہت تھدا کھانا ییانا ہے"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چاہت الپرواہی سے نولی‬
‫پرانلم پہ نہیں ہے کہ سنف کیسا کھانا ییانا ہے ۔پرانلم پہ ہے کہ میڈم کو پرگر ‪،‬پیزا‪،‬آونلی ک ھانا جو"‬
‫کھانا تھا ہے نا"عالیان چل کے نوال۔اسے چاہت پہ نہت غصہ آرہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫اب یس ایتی ڈاکیری مت جھاڑنا۔چیک فوڈ سے پہ ہونا ہے وہ ہونا ہے۔چلو مجھے نہت تھوک"‬
‫لگ رہی ہے"چاہت نولی۔دونوں ییڈ پہ بیٹ ھے رات کے دو تچے لڑرہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اجھا چلو"۔۔۔عالیان کھڑا ہونے ہوا نوال۔چاہت تھی کھڑی ہوگتی۔چاہت نے گرم شال لے"‬
‫لی۔سردی نہت تھی۔۔۔۔‬
‫دونوں کچن میں نہیچے۔چاہت کو اتھی کجھ ییانے کو دل نہیں کررہا تھا۔عالیان سیلف سے ییک لگا‬
‫کے کھڑا ہوگیا۔۔۔چاہت نے عالیان کو ییگ کرنے کا سوچا۔۔۔۔‬
‫عالیان !مجھ نلکل دل نہیں کررہا کجھ ییانے کا"چاہت مشکا لگانے ہونے نولی۔۔۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 272‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں نو فرتج تھرا پڑا ہے۔دودھ اور کارن قلیکس کھالو"عالیان فرتج کی طرف اشارہ کرنا ہوا"‬
‫نوال۔۔۔۔۔‬
‫انک نو تمہاری نہی پرانلم ہے۔تمہیں کیا لگیا ہے کہ ان کارن قلیکس کے جھلکوں اور اس"‬
‫تھیڈے دودھ سے میرا کجھ ہوگا۔۔مجھے کجھ سولڈ کھانا ہے جس سے میرا ی بٹ تھر چانے۔۔تم کجھ‬
‫ک‬‫ن‬
‫ییاکے دو نا"چاہت معصوم بت سے آ یں ییاکے نولی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ھ‬
‫میں !!میری آقت مجھے کجھ تھی ییانا نہیں آنا"۔۔۔۔عالیان نے ہاتھ کھڑے کر دنے۔۔۔۔۔"‬
‫ناسیا نو ییانا آنا ہوگا۔اقان ییارہا تھا۔تم ناسیا ییا لیتے ہو نلیز‪"،،‬چاہت اسے مبت کرنے لگی۔نو"‬
‫اس کا معصوم انداز دنکھ کے وہ م نع نہیں کرنانا۔۔۔‬
‫اجھا تھیک ہے۔لیکن جیسا تھی ی یا ہوگا کھانا ہوگا کنونکہ بیسٹ کی میں گیریتی نہیں لے"‬
‫شکیا۔"عالیان اسے وارن کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫ئکا !جیسا تھی ہوگا میں کھالوں گی"چاہت جوش ہونے ہونے نولی۔اگرکونی ناہر کا اتھیں رات"‬
‫کے دو تچے کچن میں دنکھیا نو ئکا ناگل سمجھیا جو رات کے دو تچے کچن میں لڑ رہے تھے۔اوپر سے‬
‫امرنکہ کی سردی انک الگ عذاب۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 273‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت سیلف پہ خڑھتے کی کوشش کررہی تھی نو عالیان ہیستے ہونے اس نک آنا۔اور اسے کمر‬
‫سے اتھا کے سیلف پہ بیٹھا دنا۔چاہت تھی ہیستے لگی۔۔۔عالیان ناسیا ییارہا تھا۔شاتھ عالیان کی‬
‫نک نک تھی سن رہا تھاجوکہ اسے آج شارے دن کی روداد سیارہی تھی۔جوعالیان ہیستے ہونے سن‬
‫رہا تھا۔چاہت نے عالیان سے کہا کے موم ڈنڈ کے آنے نک وہ ہوسییل چانا چاہتی ہے۔ک نونکہ‬
‫اسے تچوں کے شاتھ رہیا نہت یسید تھا۔اس اندر تھی اتھی نک انک تچہ تھا نو عالیان فورا مان‬
‫گیا۔آخر اسے اور کیا چاہے تھے کہ چاہت شارا دن اس کے شا متے رہتی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نانوں میں عالیان نے ناسیا ییانا۔اور نل بٹ چاہت کے شا متے رکھی نو چاہت نے منہ کھول‬
‫ہ‬ ‫مج‬‫س‬
‫م‬
‫دنا۔عالیان اس کی نات ھتے ہونے یستے ہونے کا یتے کے شاتھ ناسیا اس کے منہ یں‬
‫ڈاال۔۔۔۔چاہت نے کھانا اور نولی۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬و یسے کافی اجھا ناسیا ییا لیتے ہیں آپ چیاب"‬
‫نہت شکرپہ مخیرمہ"عالیان تھی اسی اندازمیں نوال نو دونوں ہیستے لگے۔۔۔۔"‬
‫چاہت نے فوگ میں تھرکے عالیان کے شا متے کیا۔نو عالیان نے مسکرانے ہونے کھانا۔اس کی‬
‫محبت چاہت کے لتے دن پہ دن پڑھتی چارہی تھی۔اسے چاہت کے تچیتے سے نہت محبت‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 274‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کھانے کے ئعد دونوں روم آ گتے۔چاہت کو لییتے ہونے کجھ ناد آنا۔اس نے عالیان کی طرف دنکھا‬
‫جوکہ اس کے نہت فریب لییا اس کے نالوں میں ائگلیاں چالرہا تھا۔۔‬
‫انک نات نوجھوں عالیان "چاہت نولی۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫تم کب سے نو لتے کے لتے اچازت ما نگتے لگی "عالیان سرارت سے نوال۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫میں کیسے آنی۔مظلب میں نو ہوسییل میں سو گتی تھی نا"۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬

‫تمہیں میں ایتی ناہوں ۔میں اتھا کے النا ہوں "عالیان نے اسے ییانا۔نو وہ سرمیدہ سے ہوگتی"‬
‫۔۔۔۔۔‬
‫نو مج ھے حگاد یتے نا"۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫میں تمہاری بیید نہیں خراب کرنا چاہیا تھا ۔۔"عالیان نوال۔۔۔۔"‬
‫پر سب کیا سوچ رہے ہوں گے"چاہت قکرمیدی سے نولی۔۔۔۔۔"‬
‫کونی کجھ نہیں سوچ رہا ہوگا۔میں کسی عیر کونہیں نلکہ ایتی ی نوی کواتھا کے النا ہوں ۔کسی کو کیا"‬
‫پرانلم ہوگی"عالیان مسکرانے ہونے نوال۔۔۔‬
‫پر"چاہت کجھ نولتی نو عالیان نے اسے حپ کروادنا۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 275‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫شش میری چان سوچاؤ !زنادہ سوجو مت "عالیان اس کا ماتھا جومتے ہوا نوال۔چاہت نے ہاں"‬
‫میں سر ہالدنا۔عالیان نے اس کا سر ا یتے سیتے پہ رکھ دنا۔عالیان اس کے نالوں میں ائگلیاں‬
‫چالنے سوگیا۔۔۔۔‬
‫تم میری عادبیں ئگاڑ رہے ہو عالیان "چاہت مسکرانے ہونے دل میں نولی ۔اس نے انک"‬
‫ئظر عالیان کے جہرے پہ ڈالی اور گہری بیید سوگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت کی آنکھ کھلی تھی ناتم دنکھا شات تج رہے تھے۔وہ اتھی تھی عالیان کے حصار میں تھی۔وہ‬
‫عالیان کے حصار سے ئکلی فریش ہوکے وایس آنی نو ناسنہ ییانے کچن میں چلی گتی۔ناسنہ‬
‫ییانے کے ئعد عالیان کو حگانےکی عرض سے کمرے میں گتی۔عالیان کو دنکھ کے اسے انک‬
‫سرارت سوجی۔اس نے ہیسی دنانے ہونے اسے نورا کرنے کا سوچا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 276‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اس نے ڈریسیگ بییل سے سےا یتے میک اپ کا شامان اتھانا اور عالیان کے فریب آنی اس‬
‫کے جہرے پہ م یک اپ کرنے لگی۔اسے نلکل کانون کی طرح میک اپ کردنا۔۔۔‬
‫وہ ہیستے لگی۔اور گھڑی پہ االرم سبٹ کرکے اس کے کان کے ناس رکھ دنا۔اور ییچے چلی‬
‫گتی۔االرم تجا نو عالیان ہڑپڑا کے اتھا بیٹھا۔ناتم دنکھا نو آتھ ہورہے تھا وہ واسروم میں گیا۔سیسے‬
‫میں جود کو دنکھا نو ڈر گیا۔۔۔‬
‫پہ کیا ۔۔۔ پہ کون ہے؟؟ار ے پہ نو میں ہی ہوں ۔۔پہ سب ؟؟چاہت تم کٹھی نہیں شدھر"‬
‫شکتی "عالیان غصے میں سوچتے لگا۔ اسے ہیسی تھی آرہی تھی وہ سمجھ گیا پہ سب چاہت کی‬
‫کرامات ہیں۔اس نے پڑی مشکل سے میک اپ رتمو کیا۔اورکمرے سے ئکل گیا۔اس نے‬
‫چاہت کو ڈرانے کا سوچا۔۔۔۔۔‬
‫وہ مصنوعی غصہ لتے ییچے آنا۔چاہت بییل پہ ناسنہ لگا رہی تھی۔اس نے عالیان کو غصے سے‬
‫ییچے آنے دنکھا نو ہیسی دنانے کام کرنے کی کوشش کررہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے چاہت کا نازو دنوچا اور غصے کی انکییگ کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫پہ کیا خرکت تھی چاہت ۔تمہاری خرکییں نو اب پرداست سے ناہر ہورہی ہیں"۔۔۔۔۔۔"‬
‫کس کی نات کررہے ہو تم عالیان "چاہت معصوم بت سے نولی۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 277‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫معصوم مت ی نو تم چایتی ہو میں کس نارے میں نات کررہا ہوں۔اب تمہیں سزا ملے"‬
‫گی"عالیان غصے سے نوال۔نو چاہت اس کے رونے سے نہت حیران ہونی ۔اس کا لہچہ نہت‬
‫سخت تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں نو ضرف مذاق کیا تھا عالیان ۔۔آنی اتم سوری"چاہت نے علطی ما یتے ہونے کہا۔۔۔۔نو"‬
‫عالیان نوال۔۔۔۔‬
‫نہیں نہیں سوری سے کام نہیں چلے گا۔سزا نو ملے گی"عالیان کواس کے جہرے کا آڑا ہوا"‬
‫رنگ نہت مزا دے رہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫تم اب مجھے مارو گے"چاہت اس کی سزا کو مارنا سمجھ یٹھی تھی۔"ہاں نلکل !تمہاری خرکییں "‬
‫ہی ایسی ہیں"عالیان کی نانوں سے چاہت کی آنکھوں میں نانی تھر گیا۔انک آیسو لڑھک گیا اس‬
‫کے گال سے ۔نو عالیان کو وہ آیسو ا یتے دل پہ گرنا مجسوس ہوا۔وہ نو ضرف اسے ڈرنا چاہیا‬
‫تھا۔رالنا ہرگز نہیں چاہیا تھا۔عالیان نے اس کا آیسو ضاف کرنے کے لتے ہاتھ اتھانا۔نو چاہت‬
‫ن‬
‫کو لگا وہ اسے ت ھیڑ مارنے کے لتے ہاتھ اتھارہا ہے۔اس نے فورا آ کھیں یید کرلیں ۔۔۔۔‬
‫عالیان نے مسکرانے ہونے اس کے گال پہ زور سے ہویٹ رکھ دنے۔اس نے چاہت کی‬
‫آنکھوں پہ تھی لب رکھ دنے۔چاہت اس کے لمس کو مجسوس کررہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 278‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تمہیں کیا لگیا ہے کہ میں کٹھی تم پہ ہاتھ اتھا شکیا ہوں۔نلکل نہیں ۔ میری چان!!میں کٹھی"‬
‫تم پہ ہاتھ نہیں آتھا شکیا۔۔اور تمہاری آنکھوں میں آیسو نلکل تھی ا جھے نہیں لگتے ۔تم سیرنی یتی‬
‫ن‬
‫لڑنی اجھی لگتی ہو۔تھیگی نلی نہیں "عالیان چاہت سے نوال نو چاہت آ کھیں کھول کے اس کی‬
‫آنکھوں میں دنکھتے لگی۔جہاں اسے مح بت کاتھا تھے مارنا سم یدر ئظر آرہا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اور اتھی اتھی تم جو غصہ کررہے تھے۔اس کا کیا"۔۔۔وہ سوں سوں کرنے ہونے نولی۔۔۔۔۔"‬
‫تم کب سے ڈرنے لگی ہاں ۔۔اور مذاق ضرف تم کرشکتی ہو تمہارا پہ مسیر سڑو تھی نو کرشکیا ہے"‬
‫نا۔"عالیان سے ا یتے سیتے سے لگانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔نو چاہت نے اس کے سیتے پہ مارا نو‬
‫عالیان نے ہیستے ہونےاسے چاپر کا حظاب دے دنا۔دونوں کس قدر جوش ہیں انک دوسرے‬
‫کے شاتھ لیکن ان دونوں کو نہیں ییا کہ قسمت ایسا کھیل رچانے گی کہ دونوں کا سب کجھ نہس‬
‫نہس ہوچانے گا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ینہ نہیں چاہت کہاں رہ گتی۔کییا ل بٹ ہو گتے ہیں ۔اور پہ اور دپر کررہی ہے"عالیان اس وقت"‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ج‬ ‫ٹ‬ ‫چ‬
‫شدند ھ الہٹ کا سکار تھا۔گاڑی کے ناس ھڑا نار نا ھڑی د کھ رہا تھا۔وہ دونوں آلرنڈی ہت‬
‫ل بٹ ہو چکے تھے۔اور چاہت مزند ل بٹ کروارہی تھی۔ ۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 279‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت دومبٹ میں ییچے نہیچو۔اگر ذرا شا تھی اور ل بٹ ہونی نو میں تمہیں جھوڑ کے چال چاؤں"‬
‫گا۔تھر چانی رہیا اکیلے نوی نورستی "عالیان اسے دھمکانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫ارے آرہی ہوں۔دو مبٹ صیر نہیں کرشکتے۔"چاہت ییگ سیٹ ھالتی ہونی گاڑی نک"‬
‫آنی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کییا صیر کرنا میں دو مبٹ کر کر کے آدھا گھبنہ ہوگیا تمھیں ۔تمہاری ییارناں ہی نہیں چٹم"‬
‫‪"،،،،،،‬ہورہیں۔جیسے نوی نورستی نہیں نلکہ فیشن سو میں چارہی ہو‬
‫عالیان دایت بیستے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔عالیان نے گاڑی سیارٹ کردی۔۔۔‬
‫او مسیر سڑو !!تمہاری طرح قارغ نہیں تھی۔گھر کے کام کرکے آنی ہوں۔تم نے نو یس ناسنہ"‬
‫کیا اور ییار ہوکے ئکل لتے۔میں نے ناسنہ ییانا۔پرین دھونے اور دن کے لتے ئفن تھی ییانا ا یتے‬
‫لتے۔ک نونکہ نونی کے ئعد تمہارے ہوسییل کے اس تھوہڑ سنف کا ند ذائفہ کھانا نہیں کھاشکتی۔۔‬
‫تم کھانے رہیا۔"۔۔چاہت منہ تھوال کے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫مج‬‫س‬
‫تم سے نو نات کرنا ہی نے کار ہے جود کو ییا نہیں نوپ ھتی ہو۔دی یا کا ہر کام تم ہی کرنی ہو"‬
‫نافی نو نےکار ہیں نا۔"عالیان نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫مج‬‫س‬
‫م‬ ‫ہ‬
‫اگر سب جود کو نےکار ھتے یں نو یں کیا کروں"‪،،،،‬چاہت کیدھے احکانے ہونے عالیان"‬
‫پہ طیز کرگتی۔شاتھ ہیسی کٹیرول کرنے کی کوشش میں ہلکان ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 280‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مج‬‫س‬
‫تمہارے مظانق میں نےکار ہوں "۔۔۔۔عالیان اس کا طیز ھتے ہونے اس سے نوال۔۔۔۔۔۔"‬
‫ش‬ ‫ق س‬
‫میں نے لوگ کہا۔ میں نے تمہارا نام نو نہیں لیا۔اگر تم جود کو صول ھتےہو نو یں کیا کر تی"‬
‫ک‬ ‫م‬ ‫مج‬
‫ہوں"چاہت مصنوعی اقسوس سے نولی۔۔۔۔۔‬
‫اس کی نونی آچکی تھی۔وہ اپرگتی ۔عالیان کا شارا موڈ خراب ہوحکا تھا۔وہ ہرگز چاہت سے تخث‬
‫نہیں کرنا چاہیا تھا۔چاہت کے انگزمز سروع ہونے کو تھے۔۔۔۔اس لتے آج کل نونی میں اس‬
‫کی پڑھانی عروج پہ تھی۔۔ان دونوں کی شادی کو جھ مہیتے ہو چکے تھے۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫پہ عالیان کہاں رہ گیا۔کییا ل بٹ ہوگیا ہے ۔جھ تحتے والے ہیں اور اتھی نک نہیں آنا۔رات"‬
‫ہونے والی ہے۔اوپر کیتی سردی ہے۔لگیا ہے آج میں فرپز ہی ہوچاؤں گی۔اوپر چیاب کے‬
‫مزاج ہی نہیں مل رہے۔پہ کال اتھا رہا ہے اورپہ ہی میسحز کا جواب دے رہا ہے۔آج آنے نو‬
‫شہی ایتی نابیں سیاؤں گی نا کہ شاری زندگی ناد ر ک ھے گا"چاہت غصے سے ناگل ہورہی تھی وہ اتھی‬
‫نارکیگ میں کھڑی اس کا و یٹ کررہی تھی۔اسے دو گھیتے ہو گتے تھے ای نظار کرنے ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 281‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ مسلسل عالیان کو دل میں گال یاں دے رہی تھی۔آنے چانے لوگ اسے دنکھ رہے تھے۔وہ‬
‫جود سے نابیں کررہی تھی۔اس کا ضنط نونا اس نے مٹیرو سے چانے کا سوچا۔اس نے گھر چانے‬
‫ی‬
‫کا سوچا۔۔۔۔اسے لوس ا یجلیس آنے ہونے کافی عرصہ ہوگیا تھا۔اسے راسنوں کا کجھ اندازہ ہوحکا‬
‫تھا۔۔زنادہ نہیں ک نونکہ وہ زنادہ عالیان نا موم ڈنڈ کے شاتھ ہی ناہر چانی تھی۔۔۔‬
‫وہ نونی کے گ بٹ سے ناہر ئکل گتی۔آج موسم تھی خراب تھا۔نو ہلکی ہلکی نارش ہورہی تھی۔کافی‬
‫سردی تھی۔اس نے ییگ سے وول کی ک بپ ئکال کے نہن لی۔اور روڈ پہ چلتے لگی۔آہسنہ آہسنہ‬
‫رات ہورہی تھی۔اسے اب عح بب شا جوف آرہا تھا ہر حیز سے۔اسے مٹیرو مل ہی نہیں رہی‬
‫تھی۔وہ شاند راسنہ تھیک گتی تھی۔وہ نا چانے کہاں آگتی تھی۔اسے کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔وہ‬
‫تھک ہار کے انک بییچ پہ بیٹھ گتی۔اس نے فون ئکال کے عالیان کو کال کرنے کی کوشش کررہی‬
‫تھی۔لیکن اب ی بٹ ورک ہی نہیں آرہا تھا۔وہ نہت پریسان ہوگتی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان سے اسے اس الپرواہی کی امید نلکل تھی نہیں تھی۔چاہت کو اب ڈر لگ رہا تھا۔وہ اکیلی‬
‫تھی اوپر سے نوایس کا موسم کٹھی تھی دھوکہ دے شکیا تھا۔چاہت کو نہت رونا آرہا تھا۔لیکن جود‬
‫م‬
‫پہ ضنط کتے ہونی تھی۔اسی دوران نارش سروع ہوگتی۔وہ کمل طور پہ تھیگ چکی تھی نارش میں‬
‫۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 282‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫او مانی گوڈ!کیتی دپر ہوگتی نار۔"آج عالیان کے ہوسییل میں میییگ تھی ڈاکیرز کی۔ہوسییل"‬
‫میں میٹھلی انک میی یگ ہونی ڈاکیرز کی جسے اس کے ڈنڈ ل یڈ کرنے تھے ۔جونکہ وہ نہاں نہیں تھے‬
‫ن‬
‫نو عالیان کو لیڈ کرنی پڑی۔ک نونکہ میٹھلی ہر ڈاکیر کی پرگریس اوت دنگر حیزیں د ھی چانی یں ۔اس‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ک‬

‫لتے وہ ل بٹ ہوگیا۔۔۔۔۔‬
‫ناتم دنکھا نو جھ تج رہے تھے۔شاتھ پیز نارش ہورہی تھی۔اسے چاہت کی ناد آنی کہ اسے نونی سے‬
‫نک کرنا تھا۔وہ مزند پریسان ہوگیا۔کیین میں فون دنکھا نو چاہت کی کونی ‪٢٥‬مسڈ کالز تھیں اور کتی‬
‫میسحز ۔اس نے فورا چاہت کو کال کی۔جو‬
‫‪unreachable‬‬
‫آرہا تھا۔وہ مزند پریسان ہوگیا۔۔۔۔‬
‫ییا نہیں چاہت کا فون لگ ک نوں نہیں رہا۔"۔۔۔۔۔"‬
‫اس نے فورا گاڑی ئکالی اور نوی نورستی کی طرف موڑ دی۔وہ نونی نہیجا نو نوری نونی چالی تھی۔اندھیرا‬
‫تھیل حکا تھا۔اور اسے مزند پریسان موسم کررہا تھا۔جو کافی خراب تھا۔اس نے نوری نونی جھان‬
‫ماری لیکن چاہت کا کہیں انا ییا نہیں تھا۔۔۔۔‬
‫وہ ناہر ئکل گیا۔گاڑی میں بیٹھ گیا۔اور گاڑی دوڑانے لگا۔شاتھ شاتھ ادھر ادھر ئظریں تھی دوڑا رہا‬
‫تھا۔اب اسے ایتی الپرواہی پہ غصہ آنے لگا۔وہ نے یس ہورہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کو دھونڈنے دھونڈنے وہ ییا نہیں کہاں نہیچ حکا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫اسے دورسے کونی لڑکی ئظر آنی جو شاند نارش میں تھیگ رہی تھی۔۔۔جیسے جیسے وہ نہیجا فریب اسے‬
‫ب‬
‫ئقین ہوگیا۔کہ وہ کونی اور نہیں نلکہ اس کی چاہت تھی۔جو بییج پہ یٹھی تھیگ رہی تھی۔اسے‬
‫چاہت کی چالت دنکھ کہ جود پہ نے ایتہا غصہ آرہا تھا۔۔۔۔اسے چاہت کو اس سیسان چگہ پہ‬
‫اکیلے بیٹھے دنکھا اس کا روکا ہوا شایس تجال ہوا۔اس کو پہ سوچ کے ہی چان ئکل رہی تھی کہ اگر‬
‫چاہت کو کجھ ہو چانا نو وہ جود سے ئظریں کیسے مالنا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے گاڑی روکی۔فورا گاڑی سے ئکال اور دوڑنا چاہت نک نہیجا۔۔۔۔۔۔ "چاہہہہت "!اس‬
‫نےچاہت کو آواز دی نو چاہت نے سر اتھا کے دنکھا نو شا متے سے عالیان تھاگیا ہوا اس کی‬
‫طرف آرہا تھا۔وہ تھی تھیگ حکا تھا چاہت تھی فورا کھڑی ہونی اور تھا گتے ہونے عالیان کے سیتے‬
‫سے لگ گتی اور زور زور سے رونے لگی۔۔۔۔۔‬
‫کہاں تھے تم ۔کیتی دپر کردی تم نے ۔میری کیا چالت ہورہی تھی۔کییا ڈر گتی تھی میں تمہیں"‬
‫ییا ہے۔میں راسنہ تھیک گتی تھی۔اور اوپر سےموسم "۔۔۔۔۔۔‬
‫اس کی رونے رونے ہجکی ییدھ گتی۔وہ مسلسل شکوے کررہی تھی عالیان سے۔عالیان اسے‬
‫حپ کرانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 284‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میری چان مجھے معاف کردو۔میں نہت پری طرح پزی ہوگیا تھا۔اب میں آگیا ہوں پہ کجھ تھی"‬
‫نہیں ہوگا۔"عالیان اسے تچوں کی طرح دالسے دے رہا تھا۔۔۔۔‬
‫تم مجھ سے صیح ل بٹ آ ندل ہہ"چاہت نو لتے نو لتے نےہوش ہوگتی۔عالیان مزند پریسان ہوگیا"‬
‫اس نے چاہت کے گال تھیٹھیانے۔۔۔۔‬
‫س‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ت‬
‫چاہت آ یں ھولو ۔۔"چاہت کی چالت د کھ کہ وہ مجھ گیا کہ وہ ڈر اور ھیڈکی وجہ سے"‬
‫نےہوش ہوگتی ہے۔۔۔۔۔اس کی نو چان ئکل گتی چاہت کی چالت دنکھ کے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے اس کے نےہوش وجود کو اتھا کے گاڑی میں ڈاال اور گھر لے آنا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان چاہت کو کمرہ میں النا۔اس کے کیڑے نورے تھیگے تھے۔عالیان کو کجھ سمجھ نہیں آرہا‬
‫تھا۔کیسے اس کے کیڑے جییج کرے تھر اس نے ایتی میڈ کو کال کی جو صفانی کرنے آنی‬
‫تھی۔وہ گھر کے فریب ہی رہتی تھی۔نارش تھم چکی تھی۔اس نے آکے چاہت کے کیڑے جییج‬
‫کروادنے۔اور چاہت کے لتے سوپ تھی ییادنا اورچلی گتی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 285‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے تھی جییج کرکے چاہت کو دنکھا وہ اتھی تھی نےہوش تھ نعالیان کو چاہت کی چالت‬
‫دنکھ نہت سرمیدگی ہورہی تھی۔وہ ای یا الپرواہ کیسے ہوشکیا ہے ۔اس نے چاہت کو اتجکشن دنا اور‬
‫سو گیا۔۔۔۔۔‬
‫صیح چاہت کی آنکھ کھلی تھی۔نو دنکھا عالیان اتھی نک سو رہاہے وہ ییڈ سے اتھتے کی کوشش کررہی‬
‫تھی۔اسے رات میں ہلکا ہلکا تجار تھا پر اتھی وہ تھیک تھی۔اس کی آہٹ سے عالیان کی آنکھ‬
‫کھل گتی۔وہ اتھ بیٹھا اور چاہت سے مجاطب ہوا۔۔۔۔۔‬
‫تم تھیک ہوپہ چاہت ۔۔نار مجھے معاف کردو۔کل میں ل بٹ ہوگیا تھا۔سو سوری"۔۔عالیان"‬
‫ت‬ ‫گ‬ ‫ئ‬ ‫ک‬‫یی‬
‫اسے وضاحت دے رہا تھا جو اسے ھی ظروں سے ھور رہی ھی۔۔۔۔۔‬
‫ہاں ہاں ا یتے پزی تھے کہ کالز تھی نہیں اتھا شکتے تھے۔اس وقت میرا دل کررہا تھا۔تمہارا سر"‬
‫تھاڑ دوں۔ئقییا ایتی اس جھ نکلی گرل فرییڈ کے شاتھ ہونے ہوگے یٹھی نو جواب د ی یا تھی گوارا‬
‫نہیں کیا"چاہت ت ھٹ پڑی۔۔۔۔۔‬
‫نار ایسا کجھ نہیں تھا میییگ تھی ڈاکیرز کی اسی لتے ناتم کا اندازہ ہی نہیں ہوا"عالیان نوال۔۔۔۔"‬
‫اجھا یس زنادہ نہانے ییانے کی ضرورت نہیں ہے تم مجھ سے صیح ل بٹ آنے کی وجہ سے ندلہ"‬
‫‪ "،،،،،‬لے رہے تھے۔اگر تم پہ آنے نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 286‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ آنکھوں میں آیسو تھر کے نولی۔۔۔"اجھا اب معاف کردو آ ییدہ سے ایسا نہیں‬
‫ہوگا"۔۔۔۔عالیان نےچارگی سے نوال۔۔۔۔"انک سرط پہ "چاہت ادا سے نولی۔۔۔۔‬
‫کیسی سرط "عالیان کو ڈر تھا کہیں چاہت کونی التی جواہش پہ کردے۔۔۔۔"‬
‫کان نکڑو اور تجاس نار اتھک بیٹھک کرو اتھی اسی وقت"۔چاہت کی نات پہ عالیان کو دھحکا لگا"‬
‫اور وہ چالنا۔۔"کیا میں اور اتھک بیٹھک کروں "۔۔۔۔‬
‫ہاں اگر نہیں کرو گے نو معافی تھول چاؤ"چاہت نولی نو عالیان کڑوا شا منہ ییاکے اتھا اور"‬
‫عالیان اتھک بیٹھک کرنے لگا۔چاہت ییڈ پہ کھڑی ہوکے گیتی کرنے لگی شاتھ شاتھ ہیس تھی‬
‫رہی تھی۔۔۔۔‬
‫بیس‪،‬اکیس ‪،‬اتھی اکیس ہونے ہیں ‪،‬چلدی کرو تجاس نورے کرو "چاہت پڑے مزے سے"‬
‫نول رہی تھی ۔۔۔‬
‫نار یس تھی کرو ۔ایتی سزا کافی ہے"عالیان نے چاہت سے الیجا کی۔۔۔۔"‬
‫کیا ہوا ڈاکیر ضاحب ا یتے میں تھک گتے کیا۔کیا قاندہ ایسی ناڈی کا حب تم سے اتھک بیٹھک"‬
‫تھی نہیں ہونابیں۔"چاہت اقسوس سے سر ہالنی نولی۔۔۔۔‬
‫چی‬
‫او میں تھکا نہیں ۔اتھی کرکے دکھانا ہوں‪،،‬عالیان نے چاہت کی نات کو یج مان کے ا ک"‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ل‬

‫بیٹھک کی۔چاہت کا ہیس ہیس کے پرا چال ہورہا تھا۔چاہت کی تھوڑی طی نعت خراب تھی نو پہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 287‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہی عالیان آج ہوسییل گیا اور پہ ہی چاہت نونی نورے دن چاہت عالیان کا سر کھانی‬
‫رہی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪..................................................................‬‬

‫شام کو چاہت نہت نورہورہی تھی عالیان کام میں مصروف تھا نو چاہت نے اسے ییگ کرنے کا‬
‫سوچا جیسے اس دن عالیان نے اسے کیا تھا۔اس نے نی وی پہ اوتچی آواز میں انک نالی وڈد کی‬
‫ب‬
‫کامیڈی موی لگا دی۔عالیان صوقے پہ بیٹھا کام کررہا تھا۔چاہت ییڈ پہ یٹھی ناؤں جھالنی زور زور‬
‫سے ہیستے لگی۔عالیان اسے ا یسے ناگلوں کی طرح ہیستے دنکھ اجیٹھے سے اسے دنکھیا لگا ۔اور اس‬
‫سے حیرانگی سے نوجھتے لگا۔۔۔۔‬
‫کیا ہوا ناگلوں کی طرح کنوں ہیس رہی ہو؟"۔۔۔۔۔"‬
‫ک نوں ہیسیا م نع ہے کیا۔اییا مزے کا کامیڈی سین تھا اور تم کہہ رہے ہو ہیس ک نوں رہی ہو"‬
‫۔"چاہت ناک تھالکے کہتے لگی۔۔۔‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫نار آواز آہسنہ کرو میں ڈسیرب ہورہا ہوں "عالیان نی وی کی پیز آواز سے ال کے نوال۔۔۔۔۔"‬
‫مجھے ا یسے مزہ نہیں آنا نو ولٹم کم نہیں ہوگا۔"چاہت اسےمزند ییگ کرنے کے لتے نولی۔۔۔۔"‬
‫چاہت یید کرو اسے"عالیان اتھا کھڑا ہوا۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 288‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں نہت نور ہورہی ہوں اس لتے نی وی یید نہیں ہوگا"چاہت تھی لڑنے کے لتے کھڑی"‬
‫ہوگتی۔۔۔۔۔۔‬
‫اف ہللا ڈنڈ کس مصی بت میں میری چان ڈال دی آپ نے "عالیان دہاناں د یتےلگا۔۔۔۔"‬
‫س‬
‫کیا مظلب میں تمہیں مصی بت لگتی ہوں "چاہت اس کی نات کا مظلب ھتے ہونے صے"‬
‫غ‬ ‫مج‬
‫سے نولی۔۔۔۔۔‬
‫ہاں نلکل حب سے میری زندگی میں آنی ہو۔میرا جییا خرام کر رکھا ہے تم نے"عالیان اس کی"‬
‫خرک نوں سے ییگ آکے ت ھٹ پڑا۔۔۔۔۔‬
‫ہانے ہللا !میں نے تمہارا نہیں تم نے میرا جییا خرام کر رکھا ہے۔شادی سے نہلے کیتی پرشکون"‬
‫زندگی تھی میری لیکن اب تم جیسا سڑو میرے مٹھے لگ گیا ہے"چاہت غصے سے نولی۔۔۔‬
‫دونوں لڑنے لگے۔لڑے لڑنے انک دوسرے کی شاری چام نوں کو کھول کے رکھ دیں ۔کییا‬
‫لڑنے لڑنے تھک گتے ۔چاہت اور عالیان حپ ہو گتے تھر فہقہے لگانے لگے۔عالیان چاہت‬
‫کے آنے سے کییا ندل گیا تھا۔اس کی طرح ہوگیا تھا نلکل۔سیحیدہ مزاج عالیان اب نلکل ندل‬
‫گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 289‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫میری چاہت‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 290


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫شام کو چاہت نلکل نک چکی تھی گھر میں بیٹھ بیٹھ کے۔کہ وہ چاہت نے عالیان سے کہا۔۔۔‬
‫عالیان میں نہت نور ہوگتی ہوں چلو نارک چلتے ہیں نا نلیز"۔"‬
‫نہیں نا نہیں چل شکتے وہاں نہت لوگ ہوں گے اگر کسی نے زو والوں کو نلوالیا نو "عالیان"‬
‫ڈرنے کی انکییگ کرنے لگا۔۔۔۔‬
‫ہیں زو والوں کا وہاں کیا کام ۔اور ہمارا ان سے کیا ئعلق"چاہت کو عالیان کی نات سمجھ نہیں"‬
‫آنی۔۔۔۔۔۔‬
‫تم تھی پہ۔تمہاری شاری خرکییں چانوروں سے ملتی ہیں اسی لتے"عالیان ہیسی ضنط کرنے کی"‬
‫کوشش میں ہلکان ہورہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫اجھا اجھا !!کیا میں تمہیں چانور لگتی ہوں تھہر چاؤ تم "چاہت نہلے چلدی میں نےرئط نول گتی"‬
‫تھر حب اسے سمجھ آنی نو اس نے عالیان کو کسیز سے مارنا سروع کردنا۔عالیان ہیس رہا تھا اور مار‬
‫کھارہا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اجھا یس چلدی رنڈی ہوچاؤ۔چلتے ہیں۔عالیان نوال۔چاہت ییار ہونی۔۔۔۔"‬
‫دونوں گھر سے ئکل گتے۔ہلکی ہلکی چیکی تھی۔دونوں نارک میں نہیچ گتے۔وہاں کافی شارے لوگ‬
‫ب‬ ‫ہ‬ ‫ن‬
‫موجود تھے۔ تچے تھی تھے۔چاہت تھاگ کے ن تچوں کے ناس چی۔عالیان فریب ہی یچ پہ‬
‫ی‬ ‫ی‬
‫بیٹھھ گیا۔اسے کٹھی اندازہ تھی نہیں تھا کہ اسے چاہت جیسی سوک طی نعت والی لڑکی سے محبت‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 291‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہوچانے گی۔پر چاہت کی سجانی اور معصوم بت نے اس کے دل میں ا یتے لتے محبت ییدار کرہی‬
‫لی۔۔۔۔۔‬
‫وہ انہی سوجوں میں گم تھا۔کہ اچانک اس کا فون تجا کسی بیسبٹ کا تھا ضروری تھا۔وہ سیتے شانڈ‬
‫پہ چال گیا‪.‬اچانک اسےچاہت کے چالنے کی آواز آنی۔وہ ہڑپڑانا اور چاہت نک نہیجا نو دنکھا چاہت‬
‫کے ییجھے کیا تھاگ رہا تھا۔وہ چال رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫چاہت نہیچ پہ خڑھ گتی اور اسے دور کرنے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔۔۔‬

‫ہش ہٹ !پہ ا یسے ک نوں گھور رہا تھا"چاہت جود سے نابیں کرنی۔کیا اسے دنکھیا سروع ہوا اور"‬
‫تھر اچانک تھو نکے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫دنکھو ڈاگی !میں نو نہت اجھی لڑکی ہوں ۔نلیز نہاں سے چلے چاؤ"چاہت نے کہا نو کیا زور سے"‬
‫تھوئکا۔چاہت مزند ڈر گتی۔۔۔۔‬
‫اجھا چاؤ مت لیکن کم سے کم تھونکو نو مت"کیا عرانے لگا۔۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 292‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کو کتے سے نابیں کرنا دنکھ عالیان حیران تھا۔وہ ہیسی دنانا بییچ نک نہیجا۔اور کتے کو ت ھاگا‬
‫دنا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫مجھے نہیں ییا تھا کہ میری سیرنی کنوں سے تھی ڈرنی ہے"۔عالیان نے اسے ہاتھ دنا وہ تھام"‬
‫کے ییچے اپری۔۔۔۔۔۔وہ ڈر پہ قانو نانے ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬ہاں نو کیا مجھے ک نوں سے ڈر لگیا ہے تمہیں تھی لگیا ہوگا‬
‫ہاں لگیا ہے لیکن نہاں میری نہیں تمہاری نات ہورہی ہی"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ہاں نو وہ کیا دنکھا تھا کییا پڑا تھا۔اور گھور کیسے رہ تھا جیسے نایت ئگل چانے گا"چاہت گ ھیرانے"‬
‫ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫او چاہت نو آر سو ک نوٹ ۔وہ کیا نہیں یتی تھا۔وہ تمہیں کیسے کھا شکیا تھا"عالیان نے اشکے گال"‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫یحتے ہونے کہا۔دونوں نا یں کرنے ھر یچے۔کجھ دنوں یں موم ڈنڈ ھی آنے والے ھے اور ان‬
‫کی زندگی کا طوقان تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان اور چاہت اتھی اتھی نارک سے لونے تھے۔۔چاہت کچن میں گھس گتی۔اسے نہت‬
‫تھوک لگ رہی تھی۔اس نے کھانا ییانے کا سوچا۔اس نے آج کجھ سیسل ییانے کا سوچا۔اس‬
‫نے اقعانی نالؤ‪ ،‬کیاب ‪،‬راینہ ییانے کا سوچا۔کیی بٹ میں شامان دنکھا نو موجود تھا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 293‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬‫م‬
‫وہ دونوں ا یتے پزی تھے تجھلے کجھ دنوں سے کہ گروسری کرنے کا موقع ہی پہ مال۔الریب اور م‬
‫ظ‬
‫ضاحب کو گتے دو ہفتے ہو چکے تھے۔چاہت روز ہوسییل چانی تھی عالیان کے شاتھ۔اب دو دنوں‬
‫میں موم ڈنڈ وایس آنے والے تھے۔اور چاہت کے انگزمز تھی نو اس نے سوچا کہ اگے وہ پزی‬
‫ہوچانے گی نو ک نوں پہ آج کجھ اجھا ییانا چانے ۔اس نے کمر کس لی اور کام میں لگ گتی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان ناہر نی وی الؤتج میں بیٹ ھا تھا اسے کچن سے ک ھٹ یٹ کی آواز آرہی تھی۔وہ نی وی یید‬
‫کرکے اتھا اور کچن میں گیا۔وہاں دنکھا چاہت کاال اپیرن نہتے ڈو یتے سے نےییاز ییاز کاٹ رہی‬
‫ہے۔اس کی آنکھوں سے نانی آرہا ہے اور اس کی ناک سرخ ہورہی تھی۔وہ رنگ پرنگی سکلیں ییانی‬
‫نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔عالیان کا دل کیا اس کے گال کھییچے۔ل یکن جودپہ ضنط کرگیا۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ نانی کے چگ سے نانی گالس میں ڈا لتے ہونے نوال۔۔۔‬
‫شکر ہے میری آقت کو کونی حیز نو رالنے میں کامیاب ہونی ورپہ مجھے نو لگا تھا دییا میں کونی ایسی"‬
‫حیز ییدا نہیں ہونی جو تمہیں رال شکے۔"عالیان اسے ج ھیڑنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫ہاں نلکل چاہت کو روالنے واال اتھی کونی ییدا ہی نہیں ہوا"چاہت سوں سوں کرنی گردن اکڑا"‬
‫کے نولی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 294‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان وہیں فریب ہی کرسی پر بیٹھ گیا اور منہ کے ییچے ہاتھ رکھ کے اسے نہارنے کا لگا۔چاہت‬
‫جو کام میں پری طرح الجھی ہونی تھی۔عالیان کی ئظروں کی بیش سے پروس ہورہی تھی۔اس سے‬
‫کٹھی کجھ گرنا نو کٹھی کجھ۔عالیان اس کی چالت دنکھ کے محظوظ ہورہا تھا۔‬
‫تم ناہر چاؤ !مجھے کام کرنے دو "چاہت غصے سے ئظریں خرانے ہونے نولی۔۔۔"‬
‫‪....‬میں نے کب تمہارے ہاتھ نکڑے ہیں ۔۔کرو کام"عالیان اسے مزند ییگ کرنے ہونے نوال"‬
‫چاہت یس اسے گھور ہی شکی۔تھر عالیان کافی دپر نک چاہت کو ا یسے ہی پریسان کررہا تھا۔وہ‬
‫نہت پروس ہورہی تھی۔اس نے ہللا ہللا کرکے کھانا ییانا اور چلدی سے لگانا۔۔۔۔‬
‫عالیان شارا شامان چٹم ہوگیا ہے۔کل و یسے تھی سیڈے ہے ک نوں نا گروسری کر آ بیں"چاہت"‬
‫ب‬
‫عالیان کےشاتھ ڈاییگ بییل پہ یٹھی کھانا کھا رہی تھی نو عالیان کھانا کھانے میں مصروف تھا۔وہ‬
‫نوال۔۔۔۔‬
‫ہاں تھیک ہے نا۔کل چلتے ہیں ایسا پہ ہو شارا راسن چٹم ہوچانے اور تم مجھے تھوکا مار"‬
‫دو"عالیان آخری نات ہیسی دنانے ہونے نوال۔۔۔۔‬
‫اجھا !!تمہیں میں چالدنی لگتی ہوں جو تمہیں تھوکا ماروں گی"چاہت آپرو احکا کے نولی۔۔۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 295‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ہاں نو تمہارا کیا ییا تم کجھ تھی کرشکتی ہو۔آج صیح ہی تم نے انک ا جھے چاصے ‪،‬ڈیسبٹ ڈاکیر"‬
‫سے اتھک بیٹھک کروانی نو تم سے کجھ تھی امید کی چاشکتی ہے"۔۔۔عالیان اسے مزند ییانے‬
‫ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫ہاں نو وہ اجھا چاضا ڈیسبٹ ڈاکیر ایسی کونی خرکت پہ کرنا کہ اسے اتھک بیٹھک کرنی پڑنی"چاہت"‬
‫کھانا چیانے ہونے الپرواہی سے نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫نار تم نو نات نات پہ نگھو نگھو کے مارنے لگتی ہو۔کجھ نو لجاظ کرلییا ہے ییدہ"عالیان نےچارگی"‬
‫سے نوال۔۔۔۔‬
‫لجاظ نام کا لفظ چاہت کی ڈکسیری میں نہیں ہے"چاہت اکڑ کے نولی۔۔۔۔عالیان منہ ییانا رہ"‬
‫گیا۔۔۔۔۔‬
‫دونوں کھانا چٹم کرچکے تھے۔چاہت کچن میں پرین رکھتے چلی گتی۔وہ پرین دھونے لگی۔عالیان کچن‬
‫میں آگیا۔اور ییجھے سےچاہت کو ا یتے حصار میں لے لیا۔چاہت ہڑپڑا گتی۔اور ہڑپڑاہٹ قانو نانے‬
‫ہونے نولی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪"،،،،،،،‬عالیان کیا کررہے ہو جھوڑو کام کرنے دومجھے"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 296‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے وآئفی میں کب روکا ہے کرونا کام ۔"عالیان اسے ییگ کرنے کے موڈ میں لگ"‬
‫رہاتھا۔عالیان نے اس کے گال کو نوسہ دنا اور ییجھے ہٹ گیا۔۔۔۔"اب کرو کام "۔۔۔۔۔‬
‫پہ کہہ کے وہ ا یتے لتے کافی ییانے لگا۔جونکہ چاہت کافی نہیں بیتی تھی۔عالیان نے اس کے‬
‫لتے چانے ییانی۔چاہت یب نک کام سےتھی قارغ ہوچکی تھی۔عالیان نے اسے چانے کا کب‬
‫چ‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫نکڑانا اور دونوں لون میں آ گتے۔لوس ا یس یں کافی سردی ھی۔ناہر ھیڈی ہوا ل رہی‬
‫ت‬ ‫م‬
‫تھی۔چاہت ئعیر کسی گرم شال نا سوپیر کے تھی۔نو وہ کا بیتے لگی۔عالیان اندر گیا پہ شال الکر‬
‫اسے اڑا دی ۔اور دونوں لون میں لگی حٹیرز پہ بیٹھ گتے۔ اور نابیں کرنے لگی۔و یسے معمول کے‬
‫مظانق نابیں کم اور لڑانی زنادہ کررہے تھے۔‬
‫نہی نو جوئصورنی تھی ان کے رستے کی نات نات پہ میں لڑانی تھر مان چانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت چلو کافی دپر نوگتی ہے"عالیان چاہت کو آوازیں دے رہا تھا۔آج اتھیں شاییگ چانا"‬
‫تھا۔آج سیڈے تھا۔عالیان نے گاڑی مارک بٹ کی طرف موڑ دی۔اس نے نارکیگ میں گاڑی روک‬
‫دی۔دونوں سیر سنور میں چلے گتے۔چاہت اور عالیان پرالی گھیسیتے ضرورت کی حیزیں ڈال رہے‬
‫تھے۔دونوں کی تخث شاییگ کے دوان تھی چاری تھی۔عالیان انک حیز رکھیا نو چاہت دوسرا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 297‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫رکھتی۔دونوں اس نات پہ تخث کررہے تھے۔کہ کون سی حیز رکھتی چاہے آخرکار ہمیشہ کی طرح‬
‫چاہت کی چ بت ہونی۔اور عالیان کڑھ یا ہی رہ گ یا۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان حب تھی چاہت سے تخث‬
‫کرنا تھا کہیں سے تھی انک میچور ڈاکیر نہیں لگیاتھا۔نلکل ضدی تچہ لگیا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫وہ کہتے ہیں نا کہ ایسان چاہے جییا تھی اناپرست اور معرور ہو ا یتے یسیدندہ سحص کے شا متے تچہ‬
‫ین چانا ہے ۔اس کی انا اور عرور کہیں دور سوچانے ہیں۔کجھ ایسا ہی عالیان کے شاتھ تھی‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کاوبٹیر پہ کھڑا ناری آنے کا و یٹ چاہت شامان دنکھ رہی تھی۔اور غصے سے عالیان کی‬
‫طرف مڑی اور نولی۔۔۔۔۔۔"تم نے کیخپ اور چلی سوس نہیں ل یا میں نے تم سے کہا تھا کہ رکھ‬
‫‪"،،،،،،،‬لو۔‬
‫نار وہ"عالیان سر کھجانےہونے نو لتے لگا نو چاہت نے نات کانی۔۔۔۔"‬
‫اب پہ مت کہیا پہ کیخپ سے پہ ہونا وہ ہونا ہے۔ایتی ڈاکیری مت کھاڑنا۔چاؤ چاکے لے آو"‬
‫اب۔میں سییکس کس کے شاتھ کھاؤں گی ۔اب چاؤ میں ہوں نہاں"چاہت غصے سے الل‬
‫ہونے ہونے نولی۔عالیان نے یس ہوگیا ئعیر کجھ نولے چالگیا۔چاہت اتھی الین میں کھڑی‬
‫عالیان کا و یٹ کررہی تھی۔یس اس کی ناری آنے والی تھی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 298‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کہ سنور میں کجھ ڈاکو گھس آنے۔ان کے ناس اشلچہ تھی تھا۔سب لوگوں کو پرعمال ییانے‬
‫لگے۔چاہت نہت ڈر گتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نورے سنور میں ڈاکو لوگوں کو ی یدوفوں سے ڈرانے لگے۔عالیان کی چان نو چاہت میں انکی‬
‫تھی۔وہ وہاں اکیلی تھی"چاہت ینہ نہیں تھیک تھی ہوگی "۔انک ئفاب نوش ڈاکو نے کاؤپیر پہ‬
‫موجود لڑکے کو ڈرانا سروع کردنا اور اس سے بیسے ما نگے لگا۔۔۔۔‬
‫اس نے انک عورت سے اس کا تچہ جھییا اور اس پہ ییدوق نان دی۔چاہت مزند ڈرگتی لیکن‬
‫ہمت کرکے جود سے کجھ نولی۔۔"چاہت ڈر مت نو ناکسیان کی سیرنی ہے نو اس تچے کو کجھ نہیں‬
‫ہونے دے شکتی تجھے اس چلغوزے کو سنق شکھانا ہوگا"جود سے پہ کہتی اس نے ناس کھڑی‬
‫شامان سے تھری پرالی اس ڈاکو سے ئظریں تجاکے دھکیلی ۔وہ پرالی قل زور سے اس ڈاکو کو‬
‫لگی۔اس کی گن ییچےگرگتی۔وہ لڑکھڑانا اس نے جھییا مار کے اس سے تچے کو جھین لیا۔سب لوگ‬
‫ڈرے ہونے تھے۔وہ ڈاکو کھڑا ہوا اور غصے سے چاہت کی طرف پڑھتے لگا۔ناس کھڑے انک آدمی‬
‫نے اس کے سے پہ کجھ دے مارا۔وہ نےہوش ہوگیا۔‬
‫تھر کسی نے نولیس کو نلوا ل یا۔یٹھی دوسرا ڈاکو تھی وہاں نہیچ اس نے پہ سب دنکھا نو چاہت کے‬
‫سر پہ گن نان لی۔اس شاتھ تچہ کھڑا تھی تھا۔۔اس نے دھکا دے کے تچے کو دور کیا ناکہ وہ‬
‫اسے ئفصان پہ نہیجا شکے۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 299‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سب لوگ ڈر گتے۔ان ڈاکوں کو لگا کہ اب نولیس اتھیں نکڑ لے گی۔نو اتھوں نے چلدی سے‬
‫لوگوں سے ان کاقٹمتی شامان لیا۔اور تھاگیا چاہا لیکن نولیس آچکی تھی۔انک ڈاکو نے چاہت کے‬
‫سر پہ گن نان رکھی تھی۔اور وہ نولیس کو دھمکی د یتے لگے کہ اگر اتھیں چانے پہ دناگیانووہ‬
‫اسےسوٹ کردے گا۔نافی سب نو نکڑے گتے۔لیکن وہ ڈاکو اتھی تھی آزاد تھا۔نولیس ییج ھے ہیتے‬
‫لگی۔ک نونکہ ان کے لتے انک انک ایسان کی سقیتی ضروری تھی۔۔‬
‫وہاں سب لوگ جمع ہو گتے۔عالیان تھی آگیا اور چاہت کو اس طرح دنکھ کے اس کی چان ہوا‬
‫ہونے لگی۔چاہت نہت ڈری ہونی تھی اور حب اس نے عالیان کو دنکھا نو عالیان کی طرف‬
‫تھا گتے کی کوشش کرنے لگی "عالیان "‪ ،،،‬اس کی گردن اس ڈاکو کے ہاتھ میں تھی۔چاہت کی‬
‫آنکھوں سے آیسو ئکل رہے تھے۔عالیان تھی اس کی طرف پڑھا پر نولیس نے اسے روک دناکہ‬
‫آگے حظرہ ہے۔"چاہت "!عالیان نہت نےیس تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫آخرکار انک نولیس آقسر نے ییج ھے سے آکے اسے دونوچ لیا اور چاہت کو جھڑوالیا۔۔۔۔‬
‫عالیان "!!چاہت تھاگتی ہونی عالیان کے ناس گتی۔عالیان تھی انک دم اس نک نہیجا۔اور"‬
‫اسے زور سے سیتے سے لگالیا۔وہ اس کے سیتے میں ج ھپ گتی ۔۔۔۔۔‬
‫تم تھیک نو ہو چاہت ۔تمہیں کجھ ہوا نو نہیں "عالیان اس کا جہرہ ہاتھوں کے ییالوں میں تھر"‬
‫کے نوجھتے لگا۔۔۔۔۔۔"میں تھیک ہوں عالیان "چاہت ا یتے ڈرپہ قانو نانے ہونے نولی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 300‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ ڈاکو گرقیارہوگیا۔نولیس نے چاہت اور نافی سب کا ییان لیا۔اور چلے گتے۔چاہت نے کس کے‬
‫عالیان کا ہاتھ نکڑ رکھا تھا۔وہ اتھی تھی جوف میں تھا۔آج اس پہ گن نانی گتی تھی۔۔عالیان کی‬
‫تھی نو چان ئکل گتی تھی۔اگر وہ گولی چالد ی یا نو پہ سوچ سوچ کے ہی اس کے رو نگتے کھڑے‬
‫ہوچانے تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ لوگ سنور سے ئکل رہے تھے۔وہی تچہ آنا اور چاہت کو تھول دنا۔چاہت نے تھول لیا۔اور‬
‫تچے کے گال پہ کس کردی۔یٹھی تچے کی ماں تھی آگتی اور چاہت سے نولی۔۔۔۔‬
‫‪"Thank you soo much for saving my son's life".....‬‬
‫‪by the way your son is so cute"....‬۔‪"Never mind mam‬‬
‫چاہت مسکرانے ہونے نولی۔۔‬
‫‪"your welcome sis"،،،‬‬
‫وہ شکرپہ ادا کرنی چلی گتی۔چاہت نے عالیان کو شاری نات ییانی نو غصے سے نوال۔۔۔۔۔‬
‫کیا ضرورت تھی تمہیں نہادری دکھانے کی اگر وہ ڈاکو گولی چالد ی یا نو۔"۔۔۔۔۔"‬
‫ہاں نو تچہ اس کے ناس تھا اس معصوم کا کیا قصور تھا۔"چاہت معصوم بت سے نولی۔۔۔"‬
‫ہاں ہاں تم سوپر مین کے چاندان سے ئعلق رکھتی ہو جو سب کو تجانے تھ نکا لے رکھاہے نا۔اور"‬
‫پہ ہیروگری کرنے تمہیں کجھ ہو چانا نو میرا کیا ہونا کٹھی سوچا ہے۔ہمیشہ ایسا کام ک نوں کرنی ہو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 301‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جس سے مجھے ئکل نف ہو‪،‬تم جود کے شاتھ ہمیشہ ایسا ک نوں کرنی ہو"عالیان پریسانی سے چاہت کو‬
‫ڈایٹ رہا تھا چاہت کو اس کی ڈایٹ اجھی لگ رہی تھی وہ کجھ پہ نولی۔وہ دونوں نارکیگ میں‬
‫کھڑے تھے۔انک دم عالیان نے چاہت کو گلے لگانا۔اور تھرانی آواز میں نوال۔۔۔‬
‫اگر تمہیں کجھ ہوچانا نو"۔چاہت عالیان کی خرکت کے لتے نلکل تھی ییار نہیں تھی۔وہ اس کی"‬
‫آواز سن کے مزند جونکی جو تمی سے تھرنور تھی۔"عالیان تم رو رہے ہو ک نوں؟"چاہت اسے جود‬
‫سے الگ کرنے ہونے اس کا جہرہ ہاتھوں میں تھرنے ہونے نولی۔۔۔۔‬
‫تم نہیں چایتی چاہت تمہیں ا یسے اس ڈاکو کی قید میں دنکھ کے میری کیا چالت ہورہی"‬
‫تھی۔مجھے ایتی چان ئکلتی ہونی مجسوس ہورہی تھی"عالیان ا یتے جہرے پہ موجود چاہت کےہاتھ‬
‫ن‬
‫کو ہوی نوں کےلگانے نوال۔چاہت کی آ کھیں تھی جھلک پڑیں ۔‬
‫اجھا یس اب زنادہ سییتی ہونے کی ضرورت نہیں ہے اب مجھے ییآؤ کیخپ النے ہو"چاہت"‬
‫ماجول کو تھیک کرنےکے لتے مزاحنہ انداز میں نولی۔۔۔۔‬
‫ہاں ہاں میری دادی اماں لے آنا اب نو چان جھوڑ دو اسی کیخپ کی وجہ سے نک ھیڑا کھڑا"‬
‫ہوا"عالیان نے کہا نو چاہت ہیستے لگی۔اب دونوں گھر نہیچ چکے تھے۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 302‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫م‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م م‬


‫کجھ دنوں یں م ضاحب لوگ ھی آ گتے ھے۔اس وا عے کے کافی نا م نک اس کا ڈر دل یں‬
‫رہا لیکن تھر اس کے انگزمز آ گتے ۔وہ اس میں پزی ہوگیا عالیان تھی ہوسییل میں نہت پزی‬
‫م‬
‫تھا۔ عظم ضاحب چا ہتے تھے کہ بٹیرز کے ئعد چاہت ناکسیان ہو آنے۔لیکن انک مصی بت ان‬
‫کے دروازہ پہ کھڑی ان کے ہستے یستے گھر کو پرناد کرنے والی تھی۔آخر عالیان اور چاہت کی زندگی‬
‫میں ایسی کون سی مشکل آنے والی تھی۔۔۔۔۔‬

‫چاہت کا آج انگزمز چٹم ہو چکے تھے۔وہ نہت جوش تھی اسے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ دییا کی سب‬
‫ب‬
‫جوش لڑکی ہے۔اسے ہر حیز نہت جوئصورت لگ رہی تھی۔وہ گاڑی میں آکے یٹھی ۔"کیسا ہوا‬
‫بٹیر؟"عالیان نے آنے ہی سوال نوجھا۔۔۔۔۔‬
‫اجھاہوا۔ شکر ہے چان جھونی"‪،،‬چاہت نے لم یا شایس ہوا کے سیرد کیا۔"ایسا لگ رہا ہے قید"‬
‫سے آزاد ہوگتی ہوں"۔چاہت وافی نہت جوش تھی۔۔۔۔۔‬
‫تم نو ا یسے جوش ہورہی ہو جیسے کونی مجاذ قیح کرلیا ہو"عالیان اس کی خرکییں اور نابیں دنکھ کہ"‬
‫نہت حیران تھا۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫ہاں نو مجاذ سے کم تھی نہیں تھا۔"چاہت نے ناک سے ھی اڑانی ۔۔۔۔۔"‬
‫ک‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 303‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اجھا عالیان میرے انگزمز چٹم ہو گتے ہیں نو "چاہت روکی۔۔۔۔"‬
‫م‬
‫نوکیا چاہت "عالیان یجشس ہوا۔۔۔"‬
‫نو میرے انگزمز چٹم ہونے کی جوسی م یکڈونلڈ چلیں۔نلیز م نع مت کرنا"چاہت مبت کرنے"‬
‫لگی۔۔۔۔‬
‫انک نو تم اور تمہارا میکڈونلڈ۔یس نہاپہ چاہے تمہیں میکڈونلڈ چانے کا۔"عالیان ہیستے لگا۔اسے"‬
‫چاہت کی تچوں والی پہ سکلیں نہت یسیدتھیں ۔جن کی مددسے وہ کونی تھی کام کرواشکتی‬
‫تھی۔۔۔۔‬
‫عالیان چاہت کو لے کر میکڈونلڈ نہیجا۔چاہت نے پرگر فراپز اور کوک آڈر کردی ۔عالیان سے اس‬
‫نے نوجھا نو وہ ائکار کرگیا۔۔۔۔۔‬
‫کھانے کے ئعد عالیان اور چاہت ناہر آنے۔اتھیں گھر چانا تھا۔ینہ نہیں ک نوں لیکن چاہت‬
‫کودل تجھلے کجھ دنوں سے نہت گ ھیرارہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے گھر کے نورچ میں گاڑی روکی۔چاہت گاڑی سے اپر گتی۔وہ کسی سوچ میں گم تھی نو‬
‫عالیان نے اس کے کیدھے پہ ہاتھ رکھا"کیا نات ہے چاہت آج تم حپ حپ لگ رہی‬
‫ہو"عالیان پریسانی سے اسے دنکھتے ہونے کہتے لگا۔نو چاہت نا لتے کی ناکام کوشش کرنے‬
‫لگی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 304‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪"،،،،،‬کجھ نہیں عالیان میں تھیک ہوں یس بٹیرز کا سیریس تھا۔یس اس لتے۔آتم اوکے"‬
‫چاہت تمہیں نو جھوٹ تھی نولیا نہیں آنا "عالیان نے فورا اس کا جھوٹ نکڑلیا۔چاہت اس"‬
‫کے سیتے سے لگ گتی۔۔۔۔‬
‫عالیان مجھے تجھلے کجھ دنوں سے نہت نگی نو سی قیلیگز آرہی ہیں۔نہت عح بب لگ رہا ہے۔ہرحیز"‬
‫سے وجست ہونے لگی ہے"چاہت عالیان کے سیتے سے لگی ا یتے شارے ڈر ییارہی‬
‫تھی۔عالیان اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنا سب سن رہا تھا۔۔۔۔‬
‫چاہت کجھ نہیں ہوگا۔یس تمہارا ڈر ہے۔تم نو ایتی نہارد تھی تھر اچانک کیا ہوگیا"عالیان اسے"‬
‫سمجھانے کی کوشش کررہا تھا۔۔۔‬
‫مجھے نہیں ییا عالیان کیا ہورہا ہے"چاہت اس کے سیتے سے لگی سب نول رہی تھی۔۔۔۔۔"‬
‫کجھ نہیں ہوگا میں ہوں نا"۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫چاہت نے سر اتھانا اور اییات میں سر ہالنا۔عالیان اسے اندر لےگیا۔چاہت کی نانوں سے‬
‫عالیان تھی پریسان ہوگیا۔۔۔۔۔‬
‫آج رات چاہت اور عالیان دونوں کو صیح سے بیید نہیں آنی۔چاہت کے بٹیرز چٹم تھے نو اس‬
‫نے گھر کے شارے کام سیٹھال لتے۔الریب ہوسییل سے آکے کربیں تھی۔اب چاہت نے‬
‫شارے کام ا یتے زمے لے لتے۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان چلدی چل نار دنکھ میڈی پیرے کیین میں نوڑ تھوڑ کررہی ہے۔ناگل ہوگتی ہے۔چل"‬
‫چل کے دنکھ "عالیان اتھی اتھی ہوسییل میں داچل ہوا۔ضامن جو اسے مسلسل کال کررہا‪،‬‬
‫تھا۔اشکو آنے دنکھ لیک کے اس نک نہیجا۔۔۔‬
‫عالیان ضامن کی نات پہ پریسان ہوگیا تھا وہ چاییاتھا کہ میڈی نہت ضدی ہے۔اس کی چ نونی‬
‫ط نع بت کی وجہ سے وہ ڈرنا تھا کہیں وہ چاہت کو کونی ئفصان پہ نہیجادے۔چاہت کی وکیسیز چل‬
‫رہی ہیں۔نو وہ چلدی آگیا تھا ہوسییل۔آج شام اسے ی نونارک کے لتے ئکلیا تھا۔انک سمییار تھا تھر‬
‫م‬
‫اس کی وایسی دودن ئعد تھی۔نو وہ ہوسییل کا راؤنڈ لگانے آنا تھا۔ عظم ضاحب اتھی ہوسییل‬
‫نہیں آنے تھے۔ ۔آنے ہی ضامن نے اس کے سر پہ تم تھوڑا۔۔۔۔‬
‫کیا آخر میڈی کو ہوا کیا ہے۔وہ ک نوں ا یسے نی ہ نو رہی ہے۔"عالیان پریسانی سے کہتے ضامن کی"‬
‫کیین کی طرف تھاگا۔وہ کافی سیاف جمع تھا۔پر کسی کی ہمت نہیں ہونی اندر چانے کی۔عالیان کو‬
‫دنکھ سب ادھر ادھر ہو گتے۔وہ عالیان کے حظرناک ی نور دنکھ کے سب نے وہاں سے کھسکتے میں‬
‫عاق بت چانی۔عالیان نے ضامن کو تھی تھیج دنا پہ کہہ کے وہ ہی یڈل کردے گا۔۔وہ اندر گیا نو دنکھا‬
‫میڈی شدند غصے میں کیین کی حیزیں اتھا اتھا کے زمین پہ ییخ رہی ہے۔وہ غصے سے دھاڑا۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 306‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میڈی پہ سب کیا ہے۔ک نوں کررہی ہو تم پہ سب"۔۔۔۔۔"‬
‫تم مجھ سے نوجھ رہے ہو ک نوں کررہی ہوں میں پہ سب۔تم نو شادی کرکے ایتی زندگی میں جوش"‬
‫ب‬
‫ہو اور میرا کیامیں جو تمہارے ای نظار میں یٹھی ہوں"میڈی آنکھوں میں آیسو لتے نولی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫مج‬‫ت س‬
‫میڈی م ھتے کی کوشش کرو"۔۔۔عالیان اسے ک نویس کرنے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔"‬
‫مجھے کجھ نہیں سمجھیا۔مجھے یس تم چاہےاور کجھ نہیں "میڈی کجھ تھی سیتے کو ییار نہیں"‬
‫تھی۔۔۔۔‬
‫عالیان اگر تم نے مجھ سے شادی نہیں کی نو میں مرچاؤں گی اور میری موت کے ذمہ دار تم"‬
‫‪"،،،،،‬ہوگے‬
‫عالیان نہت پری طرح تھیس گیا تھا۔قسمت نے اسے ا یتے مشکل دوراہے پہ الکے کھڑا کردنا‬
‫تھا۔کہ اسے جود سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کرے۔انک طرف میڈی سے کیا ہوا شادی کا وعدہ تھا‬
‫اور دوسری طرف اس کی چاہت اشکی محبت تھی۔وہ میڈی کی چ نوی بت سے واقف تھا۔اگر اس‬
‫نے اس کی نات نہیں مانی نو وہ جود کو تھی ئفصان نہیجاشکتی تھی۔وہ تھلے ہی اس سے محبت پہ‬
‫کرناہو لیکن وہ اس کی کالج ناتم سے فرییڈ تھی۔وہ ہرگز نہیں چاہیا تھا وہ جود کو کونی ئفصان‬
‫نہیجانے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 307‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان تمہاری وجہ سے میں ا یتے ڈنڈ کے چالف ہوگتی۔اتھیں ناراض کیا۔اور تم"میڈی نے کہا"‬
‫نو عالیان چ یالوں سے ناہر آنا۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬میڈی تم نات سن ہی نہیں رہی"‬
‫کیا نات سنو میں عالیان ۔ہاں اس دن تم ایتی ی نوی سے جس طرح نی ہ نو رہے تھے۔لگ"‬
‫نہیں رہا تھا کہ تم اسے جھوڑنے والے ہو۔ایسا لگ رہا تھا کہ تم اس کے غسق میں گوڈے‬
‫گوڈے ڈوب گتے ہو۔کٹھی میرے شاتھ نو ایسا نی ہ نو نہیں کیا تم نے "میڈی کے دماغ میں‬
‫اس دن والی نات چل رہی تھی۔عالیان اسے کیسا سمجھیا کہ اس کا اندازہ نلکل تھیک تھا۔وہ نو‬
‫اس کے غسق میں گوڈے گوڈے ڈوب حکا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان میں ییارہی ہوں اگر تم نے مجھ سے شادی پہ کی نو‪"،،‬میڈی ناس پڑی سرچ نکل نول"‬
‫ف‬
‫سے ییچی آتھا لی اور ایتی گردن پہ رکھ دی۔۔۔۔‬
‫میں جود کو چٹم کردوں گی"اب میڈی اسے ناقاعدہ دھمکی دے رہی تھی۔عالیان کے نو واقعی"‬
‫ف‬
‫جھکے جھوٹ گتے۔۔۔۔عالیان لیک کراس نک نہیجا اور اس سے ییچی جھین لی۔اور اس کا ہاتھ نکڑ‬
‫کے زپردستی کرسی پہ یٹ ھا دنا۔اور شاتھ والی کرسی پہ بیٹھ گیا۔۔۔۔۔۔۔"ناگل ہوگتی ہو جود کو‬
‫ئفصان نہجانے کی کوشش کررہی تھی تم۔تمہارے ا یسے کرنے سے تمہیں کیا لگیا شادی ہوچانے‬
‫گی"‪،،،،‬عالیان اسے سمجھانے لگا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 308‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫‪....................................................................‬‬

‫دنکھو میڈی میں نے نہلے تھی کہا تھا کہ پہ شادی میں ڈنڈ کی وجہ سے کی تھی۔"۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫نو اب تم اس شادی کو چٹم نہیں کرو گے کیا؟"میڈی نے سوال کیا۔اس کے ناس اتھی"‬
‫جھوٹ نو لتے کے عالوہ کونی راسنہ نہیں تھا۔۔‬
‫میں چلد ہی چاہت سے الگ ہوچاؤں گا اور تم سے شادی کروں گا"عالیان کا ہی ینہ تھا اس"‬
‫نے چاہت سے الگ ہونے کی نات کیسے کہی ہے۔اسے ایسا لگ رہا تھا۔کسی نے سیدھا اس‬
‫کے دل پہ وار کیا ہے۔وہ ضنط کرنے ہونے سب کہہ رہا تھا۔اس کی رگیں ین گییں۔وہ کس‬
‫کرب میں تھا کونی اس سے نوجھیا۔۔۔۔۔‬
‫اور وہ اس دن نارنی میں جو تم اس کے شاتھ ا یتے ییار سے ڈایس کررہے تھے۔اور وہ اس دن"‬
‫نہاں کیتی محبت سے نات کررہے تھے۔ایسا لگ رہا تھا تم اس سے نے ایتہا محبت کرنے‬
‫ہو"‪،،،‬میڈی کے سنظانی دماغ میں انک اور سوال اتھرا۔۔۔۔۔۔۔نے ایتہا محبت نو کرنا تھا وہ‬
‫چاہت سے لیکن اتھی میڈی جیسی سرتھری کو ییا کہ وہ کونی رشک نہیں لے شکیا تھا۔وہ جود کو نا‬
‫چاہت کو ئفصان نہیجا شکتی تھی۔۔۔۔عالیان نے میڈی کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لے لیا۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 309‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ نو اس لتے ک نونکہ چاہت موم ڈنڈ کی جہتی ہے ۔میں وہ سب اس لتے کررہا تھاک نونکہ میں موم"‬
‫ڈنڈ کی ئظروں میں ا یتے تمیر ییانا چاہیا تھا۔اس لتے اس کا چیال رکھ رہا تھا ورپہ مجھے چاہت میں‬
‫کونی دلچیسی نہیں ہے۔وہ جیتے نا مرے مجھے کیا۔وہ میرے لتے ضرف انک مح نوری ہے۔انک ان‬
‫چاہی ی نوی ۔میں اس سے کونی محبت وچبت نہیں کرنا۔۔۔۔"عالیان جھوٹ پہ جھوٹ نول رہا تھا‬
‫اور اسے اییا دل جھلتی ہونا مجسوس ہورہا تھا۔لیکن اسے اس ناگل اور سرتھری میڈی ک نویس تھی‬
‫نو کرنا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نو اس کامظلب تم مجھ سے چلدی شادی کرو گے۔لیکن تم اس چاہت سے چان کیسے ج ھڑاؤ"‬
‫گے‪"،،،،،‬میڈی کی جوسی کی کونی ایتہا تھی لیکن اس نے تجشس سے آخری نات‬
‫نوجھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ میں کجھ پہ کجھ نہاپہ ییالوں گا۔کہہ دوں گا میں اس کے شاتھ اڈجیسٹ نہیں کرنارہا نا کہہ"‬
‫دوں گا نہت ندتمیز ہے‪،‬ڈنڈ موم کو ک نویس کرلوں گا"عالیان نے انک اور جھوٹ گھڑا۔اس کی‬
‫ن‬
‫آ کھیں تم تھیں لیکن عالیان پڑی مہارت سے تمی جھیاگیا۔وہ کیسے جھوٹ نول شکیا اس کے‬
‫چالف جس کو دنکھ کہ وہ جییا تھا۔جس کی انک مسکراہٹ سے اس کا دن سروع ہونا تھا۔جس‬
‫نے اسے مسکرانا شکھانا‪،‬شکھانا تھازندگی کیتی جسین تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 310‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پرمس کرو تم اس چاہت کو جھوڑ دو گے۔اور مجھ سے شادی کرو گے"میڈی نے ایتی ہٹھلی"‬
‫ج‬
‫اس کے شا متے تھالنی۔عالیان نے پڑی مشکل سے جہرے پہ مسکراہٹ سجانی اور ھجھکتے اس‬
‫کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ دنا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫پرامس"۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫آنی لو نو عالی"میڈی اتھ کے گلے لگ گتی۔اور ا یتے آیسو ضاف کردنے۔وہ جس کام لے ل تے"‬
‫آنی تھی وہ کام ہوگیا۔۔۔۔عالیان کی آنکھوں کے شا متے چاہت کا ہیسیا مسکرانا جہرہ نار آرہا‬
‫تھا۔۔۔انک آیسو نوٹ کے گرااور میڈی کے نالوں میں چذب ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان کے کیین کے ناہر کھڑی چاہت پہ سب کجھ نے ئقیتی سے سن رہی تھی۔وہ نو ضدمے‬
‫میں تھی۔اس لگ رہا تھا۔ہوسییل کی ج ھت اس پہ گرگتی ہے۔آیسو ناڑ نوڑ کے اس کاجہرہ‬
‫تھگورہے تھے۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫چ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫چاہت م ضاحب کے شاتھ ا ھی ا ھی ہو ل یں دا ل ہونی ھی۔شاتھ الریب ھی یں‬
‫۔وہ پڑے الڈ سے ان کے شاتھ چل رہی تھی۔الڈ ہونا تھی ک نوں پہ وہ ان کی اکلونی بیتی کے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 311‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عہدے پہ قاپز جو تھی۔عالیان اسے نہلے ہی شارا ہوسییل گھماحکا تھا اس لتے وہ سیدھا چلڈرن واڈ‬
‫گتی۔وہاں ا یتے دوسنوں سے ملی ان سے نابیں کیں ۔ان کے لتے جو چاکلییس النی تھی۔وہ سب‬
‫کو دیں۔۔۔۔۔۔‬
‫اب وہ عالیان کے کیین کی طرف چل پڑی۔وہ دروازہ کھو لتے لگی۔نو اسے عالیان اور کسی لڑکی کی‬
‫نانوں کی آوازآنے لگی۔اس نے ہلکا شا دروازہ کھوال۔نو دنکھا عالیان میڈی کے ہاتھ نکڑے۔اس‬
‫سے وہ شاری نابیں کررہا تھا۔اس نے میڈی کو جود کو مارنے کی کوشش واال واقعہ مس کردنا‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫اس نے حب عالیان کے منہ سے سیا کے وہ نو ضرف ا یتے ڈنڈ کو امیرس کرنے کے لتے پہ‬
‫رسنہ یٹھارہا تھا۔وہ ضرف ڈرامہ کر رہا تھا۔نو چاہت کو لگا کہ کسی نے اسے آسمان کی اوتجانی سے‬
‫زمین کی گہرانی میں ا یتے زور سے ییخ دنا ہے کہ وہ اب ہلتے کے قانل نہیں رہی۔اس کا دل کررہا‬
‫تھا کہ وہ مرچانے۔۔۔۔۔‬
‫وہ وہیں کیین کی دنوار سے لگی انک انک نات سن رہی تھی۔کہ عالیان نے اسے کییا پڑا دھوکہ دنا‬
‫ہے۔۔اس کی آنکھوں سے جون نہہ رہا تھا۔اس کا نو سب اخڑ حکا تھا۔۔آیسو تھے کہ ر کتے کا نام‬
‫چ‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نہیں لے تھے۔وہ سب سن کہ دنوار کے شاتھ تی لی تی۔ کن اسے کیا ییا تھا کہ عالیان نو‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫گ‬ ‫ھ‬
‫ضرف میڈی کو نہال رہا تھا۔اس کی کسی نات میں سجانی نہیں تھی۔لیکن وہ کہتے ہیں پہ کہ کسی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 312‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ف‬
‫رسنہ میں انک دقعہ علط ہمی کی تھوٹ پڑچانے نو وہ تھوٹ کتی زندگیاں پرناد کرد یتی‬
‫ہے۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ف‬
‫اور نہاں چاہت کی انک علط ہمی ضرف دو زندگیاں ہی نہیں نلکہ دوگھر پرناد کرنےوالی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کو لگ رہا تھا وہ ہر لمچہ جو اس نے عالیان کے شاتھ گزراتھا سب دھوکہ تھا۔اسے اییا آپ‬
‫زمین دھیسیا ہوا مجسوس ہورہا تھا۔آیسو تھے تھم نہیں رہے تھے۔دل پہ زجم ہی ایسا لگا تھا۔وہ‬
‫عالیان کے شاتھ گزارے ہونے انک انک لمچہ کو ناد کرکے مررہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫حب عالیان سےمیڈی نےاسے جھوڑنے کا وعدہ لیا نو اس کی پرداست نہیں نک تھی۔وہ اس‬
‫سے زنادہ اور پرداست نہیں کرشکتی تھی۔وہ پڑی مشکل سے دنوار کے شہارے کھڑی ہونی۔اسے‬
‫سب کجھ گھومتے ہونے مجسوس ہوا۔وہ آیسو ضاف کرنی ہوسییل سے ناہر آگتی۔وہ کسی کو کٹھی تھی‬
‫اییا دکھ ظاہرکرنی تھی۔وہ جود پہ ضنط کرنی ناہر ئکل گتی۔۔۔۔۔‬
‫ی‬
‫وہ مسلسل چل رہی تھی۔آج لوس ا یجلیس کا موسم کافی سرد تھا۔ہلکی ہلکی دھوپ تھی۔چاہت‬
‫نے نلیک کلر کا لونگ لوٹ نہن تھا۔شاتھ نلیک ہی کیڑے اور نلیک مفلر گلے کے ادرگرد لی بٹ‬
‫رکھا تھا۔آیسو نوٹ کے اس کے گال پہ لڑھک گیا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 313‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ق‬ ‫ھ‬ ‫ج‬‫ت‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫سی ن‬
‫ق‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫وہ مٹیرو یشن چی اور ٹیرو کے آنے کا ای نظار کرنے گی۔چاہت نے لی د عہ کے وا ع‬
‫کے ئعد اس رستے کو انک موقع د یتے کا سوچا تھا لیکن وہ اب اس ان چاہے رستے کا نوجھ اور‬
‫نہیں آتھا شکتی تھی۔اس نے اس دقعہ عالیان کو اس رستے کے نوجھ سے آزاد کرنے کا ئکا ارادہ‬
‫کرلیا تھا۔۔۔‬
‫اس کی آنکھوں میں دییا جہان کا دکھ درد تھا۔اذ یت ہی اذ یت تھی۔نار نار اشکے عالیان کے شاتھ‬
‫گزارے وہ کھتے میٹھے نل ناد آرہے تھے۔شاتھ ہی شاتھ عالیان کی پہ نات تھی ناد آرہی تھی پہ‬
‫سب دھوکہ تھا ڈرامہ تھا۔اسے لگ رہا تھا اشکے دل پہ لگانار ضربیں لگ رہی ہیں۔وہ جیتے آیسو‬
‫کٹیرول کرنے کی کوشش کررہی تھی۔ا یتے ہی آیسو ناہر آنے کو مجل رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ عالیان اور ا یتے رستے کے مشفیل کے نارے میں سوچ رہی تھی۔ا یتے میں مٹیرو آگتی۔وہ‬
‫مٹیرو میں سوار ہوگتی۔ا یتے میں کا فون تجا نو دنکھا موم کی کال تھی۔۔اس نے اتھیں ییادنا تھا کہ‬
‫وہ گھر چارہی ہےمٹیرو سے۔چاہت کے را ستے تھیکتے والے واقع کے ئعد عالیان نے اسے‬
‫شارے را ستے اور گھر کا اڈریس سمجھادنا تھا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 314‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ت ت گ ن‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬
‫چاہت ا ھی ا ھی ھر چی ھی۔اس کے اندر ا ک آگ ل رہی ھی۔وہ جود کو ہت نےیس‬
‫ب‬
‫مجسوس کررہی تھی۔اسے نار نار پہ چیال آرہا تھا۔ وہ ا یسے سحص سے محبت کر یٹھی تھی۔جو اس‬
‫کے لتے ضرف انک کھلونا تھی۔جیسے حب چاہے ا یتے قاندے کے لتے اسنعمال کرشکیا تھااور‬
‫ن‬
‫حب چاہے نوڑ کے تھییک شکیا تھا۔وہ کمرے میں ہیچی۔اور اییا کوٹ انارا۔اور واسروم میں‬
‫تھیڈے تخ نانی کے شاور میں کھڑی ہوگتی۔ایتی سردی میں تھی وہ نانی اس کے اندر کی آگ کو‬
‫تجانے میں ناکام تھی۔اس کا ضنط نونا اور وہ دھاڑیں مار مار کے رونے لگی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان تمہاری زندگی میں میری چیی بت کجھ تھی نہیں ہے۔دوکوڑی کا کرکے رکھ دنا تم نے مجھے"‬
‫۔ہمارے رستے کو۔اور وہ سب کیا تھا وہ نابیں‪،‬وہ میرا چیال رکھیا۔۔۔سب انک دھوکہ تھا انک‬
‫فریب تھا ۔ضرف ا یتے ڈنڈ کے شا متے ایتی ونل نو ییانے کے لتے تم نے میرا کھلونے کی طرح‬
‫اسنعمال کیا۔کیتے گِ رے ہونے ئکلے تم عالیان ۔کہاں میں تمہیں آسمان کا چاند سمجھ رہی تھی اور‬
‫ب‬
‫کہاں تم زمین کی چاک ئکلے"‪،،،‬وہ نانی میں یٹ ھتی چلی گتی۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫مج‬‫س‬
‫تم نےمجھے دھوکہ دنا ہے عالیان ۔میرا اسنعمال کیا۔اور میں نےوفوف پہ ھتی رہی کہ تم مجھ"‬
‫سے محبت کرنے ہو‪،‬کیسے گِ رگٹ کی طرح رنگ ند لتے ہو تم عالیان میرے شا متے کجھ اور اس‬
‫میڈی کے شا متے کجھ اور"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 315‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نےوفوف تھی میں جو اس رستے کو تجانے کا‪،‬انک آخری موقع د یتےکا سوچا۔اب میں تمہاری"‬
‫زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لتے چلی چاؤں گی عالیان اور ئعیر کسی صفانی کا موقع دنے ۔"چاہت‬
‫آیسو ضاف کرنی آتھی۔مونانل سے ناکسیان کی اگلے دن کی نکٹ نک کروانی۔اسے ینہ تھا کہ عالیان‬
‫آج شام ی نونارک چارہا ہے۔اور وہ حب نک وایس آنے گا وہ اس کی زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے‬
‫لتے چاچکی ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نےنکٹ نو نک کروالی لیکن اس کی ئکل نف کا ازالہ نو نہیں ہوشکیا تھا پہ۔وہ اس گھر میں‬
‫عالیان کے شاتھ گزارہ ہوانل ناد کرکے جون کے آیسو رورہی تھی۔‬
‫م‬
‫وہ عظم ضاحب‪،‬الریب اور اقان کا ییار نہیں تھال نارہی تھی۔اس میں ان سب کا کیا قصور ل یکن‬
‫وہ عالیان کے شاتھ اور نہیں رہ شکتی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان نے پڑی مشکل سےمیڈی کو ک نویس کیا۔اس نے میڈی کا پرمبٹ ای نظام کرنے کا سوچ‬
‫لیا تھا۔اس لتے ی نونارک سے وایس آنے ہی میڈی کے ڈنڈ مسیر دنوڈ سے ملیا چاہیا تھا۔وہ اتھیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 316‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سمجھا د ی یا نو ان کی میڈی ضرور مان چانی۔اور اس نے چاہت کو وایس آکے ا یتے دل کی نات‬
‫کےنارے میں ییانے کا سوچا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ اسے اور شاری دییا کو چیخ چیخ کہ ییانا چاہیا تھا کہ وہ اس سے کیتی محبت کرنا تھا۔اس کے ئعیر‬
‫م‬
‫عالیان عظم کا گزرا ممکن نہیں ہے۔۔۔۔۔‬
‫وہ گھر کے لتے ئکل گیا۔اسے ئکلیا تھا ی نونارک کے لتے۔وہ آج نورا دن نہت پزی رہا نہلے نو میڈی‬
‫ع‬‫م‬
‫کا جھم یال اوت تھر انک اتمرجیسی سرخری آگتی۔نو وہ م ضاحب سے پہ ل سکا۔اسے یں‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ظ‬
‫ییاتھا کہ چاہت ہوسییل آنی تھی۔۔۔وہ گھر نہیجا نو چاہت کہیں نہیں تھی۔کمرے میں گیا نو دنکھا‬
‫چاہت کھڑکی کے شاتھ ییک لگانے کھڑی کسی گہری سوچ میں تھی۔عالیان نے اسے اچانک ییجھے‬
‫سے ا یتے حصار میں لیا۔اور زور سے اس کے گال پہ کس کردنا۔۔۔۔۔‬
‫نہلے نو چاہت ڈرگتی لیکن عالیان کی جوسنو مجسوس کرکے وہ نارمل ہوگتی۔چاہت کو عالیان کے‬
‫دو علے ین سے گھن آرہی تھی۔اس کا یس نہیں چل رہا تھا کہ جود کو چٹم کردے۔۔۔۔۔‬
‫میری آقت کیا سوچ رہی ہے۔اب کس کو ییگ کرنے کا ارادہ ہے"عالیان مسکرانے ہونے"‬
‫مزاحنہ انداز میں کہتے لگا۔نو چاہت نے اس کاحصار نوڑ دنا اور اس کی نات کا جواب دنے ئعیر‬
‫نالکتی میں چلی گتی۔عالیان کو اس کا روپہ عح بب شا لگا۔عالیان چاہت کے ییجھے گیا۔اور اسے‬
‫کیدھوں سے تھام کے اسے ایتی طرف موڑا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 317‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیا نات ہے چاہت تم کجھ پریسان ہو"۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫نہیں نو عالیان یس تم ی نونارک چارہے ہو نو یس اسی لتے"چاہت نےئظریں خرانے ہونے"‬
‫جھوٹ نول دنا۔اس ڈر سے کہ کہیں عالیان اسے نکڑ لے۔۔۔۔۔۔‬
‫نو کون شا میں ہمیشہ کے لتے چارہا ہوں میں نو دو دنوں کے لتے چارہا ہوں تمہیں تھی لے چلیا"‬
‫لیکن پزی ہوں گا نو تم وہاں ضرف نور ہوگی۔"عالیان مسکرارہاتھا۔چاہت نے ئظریں اتھاکے اس‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫چ‬ ‫لک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ایسان کو دنکھا اس کی آ یں ل وپران ہو کی یں۔جن یں ھی سرارت ‪،‬جوسی نا تی ھی‬
‫چ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬
‫۔وہ دل میں سوچتے لگی۔۔۔۔‬
‫ک نوں مجھے اس کی ان جھونی نانوں میں سجانی ئظر آنی ہے۔کیتی مہارت سے جھوٹ نول رہا"‬
‫ہے"۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیاسوچ رہی ہو"‪،‬عالیان اس کی آنکھوں کے شا متے چیکی تجانی نو ہوش میں آنی اور ئفی میں سر"‬
‫ہالنا۔عالیان کو تھی لگا کہ وہ اس کے ی نونارک چانے سے اداس ہے۔۔۔اس نے چاہت کو ماتھا‬
‫جوما اور واسرم میں چالگیا۔اور ییجھے چاہت اس کا لمس آ یتے گال اور ما تھے سے رگڑ رگڑ کے ئکا لتے‬
‫ن‬
‫کی کوشش کرنے لگی۔شاتھ شاتھ اس کی آ کھیں تھی تھیگ رہی تھیں ۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے ییکیگ تجھلی رات کرلی تھی۔اس کے موم ڈنڈ تھی آ گتے تھے۔وہ اس ئکلتے واال‬
‫تھا۔سب سے مل کے وہ روم میں آنا اور چاہت کو گلے لگالیا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 318‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تمہیں نہت مس کروں گا آقت"اور اس کے ما تھے کو ہوی نوں سے جھوکے ناہر ئکل گیا۔وہ اوپر"‬
‫سےعالیان کو چانے دنکھ رہی تھی۔۔۔۔۔‬

‫آج کے ئعد مسیر عالیان تمہیں اس رستے کو یٹھانے کا نانک کرنے کی کونی ضرورت نہیں ہوگی"‬
‫چاہت غصے سے سوچتے ایتی آنکھوں کی تمی کو نےدردی سے رگڑنے ہونے سوچا۔۔۔۔۔۔"‬
‫آج کی رات چاہت کے لتے نہت مشکل ہونے والی تھی۔وہ ا یتے اس گھر میں سوجے انک انک‬
‫نل کے نارے میں سوچ کرہی نونے لگتی۔کیتی جوئصورت نادیں تھی اس گھر میں۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ی‬ ‫ع‬‫م‬
‫الریب چاہت نہیں آنی نا ستے کے لتے" م ضاحب کوناسنہ کی ل پہ چاہت کی می جسوس"‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ظ‬
‫ہونی ۔۔۔۔۔‬
‫شاند اتھی چاگی نہیں ہے میں دنکھ کے آنی ہوں"۔۔۔۔۔"‬
‫لو وہ آگییں آنی لیکن پہ کیا ان کے ہاتھ میں سوٹ کیس ک نوں ہے؟وہ کہیں چارہی ہیں"‬
‫کیا"چاہت کو سڑھ نوں سے اپرنے اقان نے دنکھا نو نوال لیکن چاہت کے ہاتھ میں سنوٹ کیس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 319‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬
‫دنکھ سب حیران ہو گتے۔چاہت سفید شلوار قم نض میں تھی۔سوجھی اور آ یں رات ھرچانے کی‬
‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫حعلی کررہی تھیں۔وہ کہیں سے تھی چاہت نہیں لگ رہی تھی جس ۔۔۔۔۔‬
‫چاہت بییا پہ سوٹ کیس"الریب پریسان ہوگتی۔۔۔۔۔"‬
‫موم ڈنڈ ۔میں ناکسیان چارہی ہوں"چاہت نے کہا نو سب حیران ہو گتے۔۔۔"‬
‫مجھے معلوم ہے بییا کہ تمھیں ا یتے امی نانا کی ناد آرہی لیکن اس کا پہ مظلب پہ نہیں کہ تم"‬
‫‪"،،،،،،‬اکیلی چلی چاؤ۔عالیان کو آنے دو تھر اس کے شاتھ چلی چانا‬
‫م‬
‫عظم ضاحب کو لگا کہ اسے ا یتے والدین کی نادکجھ زنادہ ہی سیارہی ہے۔۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لتے ناکسیان چارہی ہوں"‪،،،‬چاہت نے سب کے سر پہ تم"‬
‫تھوڑا۔۔۔۔‬
‫کیا لیکن ک نوں ؟؟عالیان نے تم سے کجھ کہا ہے۔تم دونوں کا جھگڑا ہوا ہے کیا۔مجھےییاؤ میں"‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ی‬
‫اس کے کان یچوں گی"الریب لیک کے اس نک چی۔۔۔۔۔‬
‫نہی نو پرانلم ہے موم کہ عالیان کجھ کہیا ہی کہاں ہے۔اگر اس نے نہلے کہہ دنا ہونا کہ وہ اس"‬
‫زپردستی کے رسنہ کواور نہیں یٹھاشکیا نو پہ چاہت نام کی مصی بت کب کی اس کی زندگی سے چلی‬
‫س‬ ‫ع‬‫م‬
‫گتی ہونی۔"چاہت شسکتے ہونے نولی۔۔۔۔۔الریب اور م سب مجھ گتے ھے۔۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ظ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 320‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ج‬ ‫ض‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫تھر ہوا کیا ہےبییا گھر جھوڑ کےچانے کی وجہ کیا ہے" م ضاحب اس سے ا لی وجہ نو ھتے"‬
‫لگے۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ اب مجھ میں اور ہمت نہیں ہے کہ میں اس ان چاہے رستے کے نوجھ کواور اتھا"‬
‫شکوں"چاہت کی آنکھوں سے انک آیسوگرا۔۔۔۔۔‬
‫موم ڈنڈ نلیز۔۔۔۔عالیان کی جوسی میرے شاتھ نہیں نلکہ میڈی کے شاتھ ہے۔اور و یسے تھی"‬
‫میں اس کی زندگی میں زپردستی شامل کی گتی تھی۔اور زپردستی کے رستے زنادہ نہیں چل شکتے‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫م‬
‫او نو پہ سب میڈی کی وجہ سے ہورہا ہے" عظم انک دم غصے میں آ گتے۔۔۔۔"‬
‫نہیں ڈنڈ پہ میڈی کا قصور نہیں نلکہ ہماری قسمت کا قصور ہے۔جو ہمیں اس دوراہے پہ الکے"‬
‫کھڑا کردنا ہے۔"چاہت سے ا یتے اندر کا دکھ پرداست نہیں ہورہا تھا ۔۔۔۔۔۔‬
‫لیکن چاہت بییا تم ا یسے کیسے اس رستے کو چٹم کرشکتی ہو"الریب کی ازچد کوشش تھی کہ"‬
‫چاہت پہ چانے۔۔۔۔۔‬
‫موم حب رستے نوجھ ین چابیں نو سب کی تھالنی اسی میں ہونی ہے کہ اس رستے کو چٹم کردنا"‬
‫چانے ک نونکہ رسنہ محبت سے پروان خڑھتے اور نوجھ نو ڈھونا چانا یٹھانا نہیں چانا"۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 321‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫موم ڈنڈ اگر آپ نے کٹھی مجھے ایتی بیتی مانا ہے نو مجھے چانے دتحتے ک نونکہ آپ کی بیتی نہاں رہ"‬
‫کہ جود اور ئکل نف نہیں دے شکتی۔میں اس کی زپردستی کے رستے کو اور نہیں یٹھاشکتی"چاہت‬
‫نے آیسو تھری آنکھوں سے ان کی طرف دنکھا نو اتھوں نے پڑپ کے چاہت کو ا یتے سیتے سے‬
‫لگانا۔۔۔۔۔الریب کجھ کہتی اتھوں نے روک دنا۔۔۔‬
‫یس الریب نلیز میری بیتی کو رو کتے کے لتے مح نور مت کیحتے گا۔میں نے ایتی ضد کے چکر میں"‬
‫عالیان اورچاہت دونوں کی زندگی پرناد کردی ہے۔اب اگر دونوں کی قسمت میں الگ رہیا ہے نو‬
‫نہی شہی"۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫آنی آپ چلی چابیں گی"اقان کی تھی آنکھوں میں آیسو آ گتے ۔۔۔۔۔"‬
‫نو کیا ہوا اگر میں چارہی ہوں میں ہمیشہ اے ائف کی کراتم ناپیر اور نہن رہوں گی۔"چاہت نے"‬
‫آیسو ضنط کرنے اسے گلے لگانا۔۔۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫م ضاحب ‪،‬الریب اور اقان چارہے ھے چاہت کو ھوڑنے۔ سی کے لتے ھی چاہت کو یحیا‬
‫آشان نہیں تھا لیکن ئفدپر کو نہی م نظور تھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے گھر سے ئکلتےاس نے آخری ئظر گھر پہ ڈالی انک آیسو گر کے میں میں چذب ہوگیا۔۔۔‬
‫جہاں وہ عالیان کی ی نوی ین کے آنی ۔وہاں اسے شاس شسر کے روپ میں ماں ناپ اور اقان‬
‫کے روپ میں تھانی کاییار مال۔عالیان کے روپ میں انک اجھا دوست لیکن وہ دوست اشکے چیال‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 322‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ک مظانق نے وقا ئکال۔اور آج حب وہ اس گھر سے چارہی تھی۔ا شکے ناس نادوں کے عالوہ کجھ‬
‫نہیں تھا۔وہ چالی ہاتھ تھی۔۔۔۔‬
‫م‬
‫آپیرنورٹ نورٹ پہ سب سے چاہت کا آخری نارنار ملتے ضنط نونا وہ دھاڑیں مارمار کے عظم اور‬
‫الریب کے سیتے سے لگ کے رورہی تھی۔۔۔۔‬
‫موم ڈنڈ میں آپ لوگوں کی ہمیشہ بیتی ہی رہوں گی عالیان کی وجہ سے کٹھی تھی میرا آپ سے"‬
‫رسنہ چٹم نہیں ہوشکیا۔۔"رونے رونے اس کی ہجکی ییدھ گتی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ن‬ ‫م‬
‫آج عظم الریب اور اقان سب کی آ یں م یں ۔آج الریب اور م سچ یں تی کی وداعی‬
‫ی‬‫ب‬ ‫م‬ ‫ظ‬ ‫ع‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کا دکھ دنکھ رہے تھے۔آج اتھیں ییاچال کہ بیتی کو رحصت کرنے کادکھ کیا ہونا ہے۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت اقان کے ناس آنی اور انک حط اسے دنا کہ وہ عالیان کو دے دے۔حط دے کہ وہ اندر‬
‫چلی گتی۔اس کے دل کاچال کیا تھا پہ نو وہ چایتی تھی نا اس کا چدا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کی دییا نہاں اخڑ چکی تھی۔اسے اورچاہت کو اتھی ہحر کی لمتی رابیں کایتی تھیں‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫عافنہ ییگم مجھے چاہت کی نہت ناد آرہی ہے۔کافی وقت ہوگیا اسے د نکھے ہونے"ادریس ضاحب"‬
‫آج چاہت کو نہت ناد کررہے تھے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 323‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫"ہاں مجھے تھی نہت ناد آرہی ہے چاہت کی۔جھ مہیتے ہو گتے ہیں اسے امرنکہ گتے ہونے"‬
‫عافنہ تھی چاہت کو نہت ناد کررہی تھیں۔انہی نانوں کے دوران کسی نے دروازہ کھیکھیانا۔۔۔‬
‫اس وقت کون ہوشکیا ہے۔"عافنہ کو ئعخب ہورہا تھا۔وہ اتھ کے دروازے نک گییں۔دروازہ"‬
‫کھوال۔نو دروازہ پہ کھڑے ئقس کو دنکھ کے ان کی حیرت کی کونی ایتہاء پہ رہی۔۔۔۔۔۔‬
‫کون ہے عافنہ ییگم "ادریس ضاحب نے نوجھا۔ وہ نو اتھی تھی اجیٹ ھےمیں تھیں ۔۔۔۔۔"‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫دروازہ پہ چاہت ہاتھوں میں سوٹ کیس لتے کھڑی تھی۔عافنہ لیک کہ اس نک چی۔۔۔اسے‬
‫ی‬
‫گلے لگا لیا۔۔۔۔‬
‫چاہت میری تچی کیسی ہو تم۔کییا ناد کررہے تھے ہم تمھیں اور عالیان کہاں"‬
‫ہے؟؟"‪،،،،،،،‬اتھوں نے چاہت کو جود سے الگ کیا۔ادھر ادھر دنکھتے لگیں ۔شاند عالیان کو‬
‫نالش رہی تھیں ۔چاہت ئظریں جھکانے زمین پہ ییا نہیں کیا کھوج رہی تھی۔۔۔وہ کجھ پہ نولی‬
‫چاہت حپ تھی نلکل حپ۔‬
‫چاہت عالیان کہاں ہے‪،‬کجھ نول ک نوں نہیں رہی ہو تم۔مجھے نہت گ ھیراہٹ ہورہی"‬
‫ہے"‪،،‬عافنہ ییگم کو کجھ علط مجسوس ہورہا تھا۔چاہت نے نلکیں آتھا کے دنکھا نو اس کی سرخ‬
‫آنکھوں سے آیسو نوٹ کے گرا۔عافنہ ایتی بیتی کی اخڑی چالت دنکھ کہ نہت پریسان ہوگتی۔ادریس‬
‫ضاحب تھی ناہر آنے نو دروازہ پہ چاہت کو کھڑا دنکھا نو جوسی تھری حیرت ہونی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 324‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت انک دم ایتی امی کے گلے لگی۔اور رونے لگی۔۔۔۔‬
‫امیتی!!!!آپ کی چاہت ئفدپر کےامیجان میں قیل ہوگتی ۔"۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا ہوا بییا " !وہ چاہت کی چالت دنکھ کے پریسانی سے نوجھتے لگی۔۔۔۔۔"‬
‫اندر چلو ‪"،،،،،‬وہ چاہت کو لے کر اندر آ بیں۔چاہت کی نکھری چالت دنکھ کے ادریس ضاحب"‬
‫پریسان ہو گتے۔چاہت ان نک آنی اور ان کے گلے لگ تھوٹ تھوٹ کے رونے لگی۔وہ حیران و‬
‫پریسان تھے۔۔۔۔‬
‫چاہت میری تچی!کجھ نو ییاؤ بییا ہوا کیا ہے۔اور تم اکیلی آنی ہو عالیان نہیں آنا اور تم رو ک نوں"‬
‫رہی ہو"ادریس ضاحب اسے حپ کروانے کی کوشش میں ہلکان ہورہے تھے۔اتھیں کہاں‬
‫پرداست تھے ان کی اکلونی بیتی کی آنکھوں میں آیسو۔اتھوں نے ہمیشہ چاہت کو جوش دنکھا‬
‫ہے۔کسی تھی دکھ کو اس کے ناس تھی نہیں تھیکتے دنا تھا۔لیکن قسمت تھی الڈلوں کا نہت‬
‫سخت امیجان لیتی ہے۔۔۔۔‬
‫نانا!آپ کی چاہت چالی ہاتھ رہ گتی۔نانا آپ کی چاہت ہار گتی "چاہت کی رونے رونے ہجکی"‬
‫ییدھ گتی۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 325‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیا نول رہی چاہت؟؟ضاف ضاف ی یاؤ ۔ہوا کیا ہے۔تم اییا ک نوں پڑپ رہی ہو۔اور تم اکیلی"‬
‫ا یتے دور سے آنی ہو۔عالیان نہیں آنا ۔وہ اییا الپرواہ کیسے ہوشکیا ہے"عافنہ تھی ایتی بیتی کو دنکھ‬
‫کے پڑ یتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔چاہت سیدھی ہونی اور آیسو ضاف کردنے۔۔۔۔‬
‫امی میں عالیان کو اور اس گھر ہمیشہ ہمیشہ کے لتے جھوڑ کے آگتی ہوں"چاہت نے دونوں"‬
‫کے سر پہ تم تھوڑا ۔"کیا مظلب ؟؟کنوں کیا تم نے ایسا؟؟"۔۔۔۔عافنہ ییگم نے اس کا رخ‬
‫ایتی طرف موڑا نو چاہت نے ئظریں خرابیں۔۔۔۔‬
‫امی عالیان مجھ سے محبت نہیں کرنا ہے۔پہ شادی اس نے ا یتے ڈنڈ کے کہتے پہ کی تھی۔وہ"‬
‫کسی اور سے محبت کرنا ہے"چاہت نے کہا نو ادریس ضاحب صوقے پہ ڈھے گتے۔چاہت اور‬
‫ن‬
‫عافنہ لیک کہ اس کے ناس ہیچی۔چاہت نے ا یتے نانا کی آنکھوں میں آج نہلی نار آیسو د نکھے‬
‫تھے۔ہونے تھی ک نوں پہ جس الڈوں نلی بیتی کی ا یتے مان سے شادی کروانی تھی۔اس کی نو زندگی‬
‫پرناد ہوچکی ہے۔ان کے ق نصلے کی وجہ سے چاہت آج اس مفام پہ کھڑی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نانا پہ میرا ق نصلے ہے کنونکہ میں انک ایسا رسنہ نہیں یٹھاشکتی جس میں محبت ہی پہ ہو۔ک نونکہ"‬
‫رستے زپردستی جوڑے چاشکتے ہیں۔لیکن یٹھانے نہیں چاشکتے۔مجھے اس رستے سے آزادی چاہے‬
‫نانا"چاہت شسکی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 326‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں عالیان سے اتھی نوجھیا ہوں اس نے تمہارا چیال رکھتے کا وعدہ کیا تھا۔وہ ایسا کیسے کرشکیا"‬
‫‪..‬ہے۔"ادریس ضاحب انک دم غصے میں آ گتے۔‬
‫نہیں نانا عالیان نے اییا وعدہ یٹھانا ہے ۔اس نے میرا نہت چیال رکھا ہے لیکن وہ مجھ سے"‬
‫محبت نہیں کرنا ہے اور شادی جیسا رسنہ محبت کے ئعیر چل ہی نہیں شکیا ہے۔نلیز آپ ڈنڈ نا‬
‫عالیان کو کجھ مت کہتے گا"چاہت الیجاء کرنے لگی۔‬
‫ب‬
‫عافنہ اسے شہارہ د یتی اتھتے میں مدد کرنے لگی۔جو ادریس ضاحب کے قدموں میں یٹھی‬
‫تھی۔اسے اییا آپ نوییا ہوا مجسوس ہورہا تھا۔اسے نوں لگ رہا تھا کہ وہ پرسوں کی تھکی ہونی‬
‫ہے۔اسے صوقے پہ یٹھا دنا۔۔۔۔‬
‫تم عالیان سے نات کرو بییا۔شادی کونی تچوں کا کھیل نہیں ہے جو ایتی آشانی سے چٹم کی"‬
‫چاشکے۔ ک نوں ایتی زندگی پرناد کرنے پہ نلی ہونی ہو تم چاہت "عافنہ اسے سمجھانے لگیں ۔۔۔۔‬

‫امی جن رسنوں میں محبت پہ ہو وہ رسنہ کھوکھلے ہونے ہیں۔چتہیں گھسیییا پڑنا ہے۔وہ رستے"‬
‫ضرف اذ یت ہی د یتے ہیں جوسیاں نہیں۔اور عالیان تھی نو اس رستے کے نوجھ کو گھیسٹ ہی رہا‬
‫ہے۔جو ہم دونوں کو ئکل نف کے عالوہ کجھ نہیں دے رہا۔"چاہت نونے ہونے لہچے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 327‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نولی۔۔آج اس نادان سی چاہت کو کونی ایسی سمجھداری والی نابیں کرنے دنکھ وہ حیران‬
‫تھے۔۔۔۔۔۔‬
‫یس عافنہ میری بیتی ایتی ئکل نف میں ہے آپ اسے رسنہ یٹھانے کا درس دے رہی ہیں۔جو"‬
‫میری چاہت کا ق نصلہ ہوگا وہی میرا ق نصلہ ہوگا ک نونکہ میں ایتی بیتی کو اور ئکل نف میں نہیں دنکھ‬
‫شکیا"ادریس ضاحب نے چاہت کو ق نصلے کا اجییار دے دنا۔پر عافنہ چاہتی تھیں کہ چاہت ا یتے‬
‫ق نصلے پہ عور کرے ۔وہ اس طرح ایتی بیتی کا گھر پرناد ہونے نہیں دنکھ شکتی تھیں ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان اتھی اتھی سوٹ کیس نکڑے گھر میں داچل ہوا تھا۔اسے گھر میں عح بب شا ییاؤ مجسوس‬
‫ہوا۔وہ صیح سوپرے ہی نہیچ گیا تھا۔آج موسم نہت خراب تھا۔اس ہفتے نہت پڑا شای نکلون شہر‬
‫میں آنے کی بیشن گونی تھی۔اس لتے وہ چلد سے چلد گھر وایس آنا چاہیا تھا۔ ی نونارک اسے دو دن‬
‫کے لتے چانا تھا۔لیکن وہ وہاں سے اسے ارچ بٹ واسیگین چانا پڑا۔وہاں تھی سٹم یار م نعفد‬
‫تھا۔جہاں ملک کے نہیرین ڈاکیرز جمع تھے۔اس لتے اس کی وایسی انک ہفتے ئعد ہونی تھی۔اسی‬
‫دوران اس نے گھر کے ہرفرد کا تمیر پرانے کیا لیکن کونی ریسیایس نہیں تھا۔ڈنڈ فون نہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 328‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اتھانے تھے۔موم سے انک دونار ایتی حیر حیریت ییانے اس نے کال کی تھی۔اتھوں نے تھی‬
‫یس رو ک ھے سو ک ھے اندازمیں ہاں پہ میں جواب دنا۔اسے موم کا پہ انداز نہت عح بب لگاتھا۔۔‬
‫عالیان نے سب سے زنادہ جسے مس کیا وہ چاہت تھی۔اسے ہر چگہ وہ ہی ئظر آنی تھی۔اس کی‬
‫سراربیں‪،‬اس کی نابیں سب اس کے جہرے پہ مسکراہٹ لے آنی تھیں۔اس نے چاہت کو‬
‫نہت کالز کیں لیکن اس کا تمیر ان رتچ اییل آرہا تھا۔اس نے آنے ہونے چاہت کے لتے‬
‫ع‬‫م‬
‫ڈفوڈلز کا انک گلدسنہ لے لیا۔چاہت کو ڈفوڈلز نہت یسید تھے۔وہ گھر میں داچل ہوا۔ م‬
‫ظ‬
‫ضاحب ڈاییگ بییل پہ بیٹ ھے ی نوز بٹیز پڑرہے تھے۔اقان مونانل پہ لگا ہوا تھا۔اور موم شاند کچن‬
‫میں تھیں ۔اسے چاہت کہیں ئظر نہیں آرہی تھی۔وہ نہت نے جین تھا اسے دنکھتے کے‬
‫لتے۔۔۔۔اس نے آنے شاتھ ہی شالم کیا۔۔۔۔۔‬
‫ا ا ا ُْ‬
‫ک‬ ‫ْ‬ ‫ک‬‫ی‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫َّس ُ‬
‫م‬
‫ال الم م"!!۔۔۔۔۔اقان اور ڈنڈ اس کی طرف نوجہ ہونے۔اس کے ڈنڈ ھڑے"‬
‫ہو گتے۔۔۔۔‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم !!آ گتے پرجودار۔آج نو تمھیں زندگی کی سب سے پڑی جوسی ملتے والی ہے۔جوش"‬
‫ن‬ ‫م‬
‫ہوچاؤ تم" عظم ضاحب لچی سے نو لتے کمرے میں چلے گتے۔اور دھڑام سے دروازہ یید‬
‫کردنا۔۔۔۔۔۔ان کی آوازیں سن کے الریب تھی ناہر آ بیں۔نو عالیان کو حیران پریسان کھڑا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 329‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دنکھا۔۔۔۔۔عالیان ا یتے ڈنڈ کے اس لہچے اور نانوں سے حیران تھا۔اسے کجھ سمجھ نہیں آرہا‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬
‫وہ موم کی طرف گیا۔۔۔۔‬
‫موم ڈنڈ کیا نول کے گتے ہیں مجھے کجھ سمجھ نہیں آرہا۔"۔۔۔۔۔"‬
‫تم سب سمجھ چاؤ گے عالیان "اور وہ تھی اس سے نلخ لہچے میں نولتی کمرے میں چلی"‬
‫گییں۔عالیان ا یتے موم ڈنڈ کے رونے سے حیران پریسان تھا۔وہ اقان کی طرف مڑا۔۔۔۔‬
‫اقان تم ہی کجھ ییادو آخر ہوا کیا ہے۔موم ڈنڈ مجھ سے ا یسے ک نوں نات کررہے اور چاہت کہاں"‬
‫ہے؟؟"۔۔۔۔۔۔‬
‫تھانی وہ چلی گتی"اقان کی آنکھوں میں آیسو آ گتے۔۔۔"‬
‫چلی گتی؛کون چلی گتی اقان "عالیان کو اس کی نابیں پریسان کررہی تھی۔۔۔۔۔"‬
‫آنی چلی گتی تھانی۔ہمیشہ ہمیشہ کے لتے"اقان رونے ہونے اسے دییا کا سب سے پڑا دکھ دے"‬
‫گیا۔عالیان کے ہاتھ میں موجود تھولوں کا گلدسنہ زمین نوس ہوگیا۔عالیان اسے نازو سے نکڑ کے‬
‫نوجھا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 330‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لیکن ک نوں کیا چاہت نے ا یسے ؟؟وہ ایسا کرشکتی ہے میرے شاتھ"عالیان ندجواس ہورہا"‬
‫تھا۔اسے سمجھ نہیں آرہا تھا اچانک پہ سب کیا ہوگیا تھا۔آیسو اس کی آنکھ سے ئکل کر فرش پر‬
‫نے مول ہوگیا۔۔۔۔‬
‫مجھے نہیں ییا تھانی پر جس دن آپ ی نونارک گتے تھے۔اس کے اگلے دن وہ چلی گییں تھی۔ ڈنڈ"‬
‫سے نہت شاری نابیں کہہ رہی تھیں۔ہم نے نہت کوشش کی تھی کہ وہ رک چابیں لیکن وہ پہ‬
‫رکیں ۔مجھے کجھ صیح سے سمجھ نہیں آنا لیکن وہ پہ کہہ رہی تھیں کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لتے‬
‫چارہی ہیں۔اور آنی نے کسی م یڈی کا ذکر کیا تھا"اقان نے اسے اس دن کی شاری صورتجال‬
‫ییانی ۔۔۔۔۔‬
‫ک‬
‫عالیان کو ا یتے ناؤں سے زمین ھسکتی ہونی مجسوس ہونی۔وہ لڑکھڑانے لگا۔۔۔۔۔‬
‫تھانی "اقان نے اسے سیٹھاال اور صوقے پہ یٹھانا۔۔"‬
‫چاہت تم میرے شاتھ ا یسے کیسے کرشکتی ہو۔مجھے جییا شکھا کے مرنے کیسے جھوڑ شکتی"‬
‫ہو"عالیان چاہت سے مجاطب ہوا۔اس کی آنکھوں کے شا متے چاہت کو عکس نار نار لہرا رہا‬
‫تھا۔درد دل تھا کم نہیں ہورہا تھا۔۔۔۔۔اس نے اییا سر دونوں ہاتھوں سے تھام لیا۔۔۔۔‬
‫تھانی آنی آپ کے لتے پہ دے گتی ہیں۔"اقان نے عالیان کو چاہت کا حط نکڑانا۔وہ اندر چال"‬
‫گیا۔اسے شکول چانا تھا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 331‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے وہ حط کھوال۔جیسے جیسے وہ پڑھ رہا تھا اس کی چان ئکل رہی تھی۔اس ایسا لگ رہا تھا‬
‫گھر کی دنواریں اس پہ گررہی ہیں۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان حب نک تمہیں پہ حط ملے گا۔یب نک میں اس گھر سے اور تمہاری زندگی ہمیشہ ہمیشہ"‬
‫کے لتے چاچکی ہوں گی۔لیکن میں کیا کروں عالیان ‪:‬مجھ میں اور سفت نہیں ہے کہ میں نہاں‬
‫اور رہ شکوں۔۔۔۔میں نے تمہیں نہلے تھی کہا تھا کہ میں انک یتے ہونے ایسان کے شاتھ نہیں‬
‫رہ شکتی۔۔۔‬
‫میں نے اس دن ہوسییل میں تمہاری اور میڈی کی شاری نابیں سن لیں تھیں اور پہ تھی سن‬
‫لیا تھا کہ میرا تمہاری زندگی میں کونی مفام نہیں ہے۔تم ضرف ڈنڈ کو دکھانے کے لتے شادی‬
‫یٹھانے کا ڈرامہ کررہے ہو۔۔۔۔۔‬
‫اور عالیان مجھ میں ایتی ہمت نہیں ہے کہ میں انک ایسان کے شاتھ رہ شکوں جو جس نے‬
‫مجھے ضرف ا یتے مفاد کے لتے اسنعمال کیا۔میں نو تم سےمحبت کرنے لگی تھی۔لیکن تم نے‬
‫مجھے ضرف اسنعمال کیا۔میں اور ایتی نذلیل پرداست نہیں کرشکتی تھی۔اس لتے تمہارے زندگی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 332‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کی سب سے پڑی مصی بت ئعتی میں چارہی ہوں ہمیشہ ہمیشہ کے لتے۔تم اب آرام سے ئعیر‬
‫کسی مسیلے کے میڈی سے شادی کرشکتے ہو۔تمہاری زندگی میں شکون کے لتے مجھے چانا ہوگا۔‬

‫چاہت "۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے جیسے ہی پہ حط پڑھا اتھ کے حپ چاپ چلتے لگا ۔وہ کسی گہری سوچ میں تھا اس کا‬
‫مظلب اس دن چاہت نے اس کی شاری نابیں سن لی تھیں ۔وہ شارے الفاظ جو اس نے‬
‫چاہت کے لتے اسنعمال کتے تھے۔وہ کمرے میں داچل ہوا ۔ئظر اتھا کے کمرے کو دنکھا نو اسے‬
‫ہر چگہ چاہت ئظر آنے لگی۔۔۔۔اس کمرے میں جہاں اس کی اور چاہت کی نہت سی‬
‫جوئصورت نادیں تھیں ۔اس نے دروازہ لوک کردنا۔اسے نو جیسے ضدمہ ہی ہوگیا تھا۔جن نانوں کو‬
‫چاہت کے لتے کرنے میں اس کا دل جھلتی ہورہا تھا۔اسے ا یتے کتے وہ الفاظ سیتے میں کیتی‬
‫ئکل نف ہونی ہوگی۔۔۔۔۔‬
‫ناہر نہت پیز ہواؤں کے شاتھ نارش سروع ہوچکی تھی۔ ناہرکاموسم نلکل عالیان کی اندرونی چالت‬
‫کی درست غکاسی کررہا تھا۔عالیان زمین پہ بیٹھ یا چال گیا۔اس کا ضنط نوٹ گیا۔۔۔‬
‫چاہت ک نوں مجھے جھوڑ کہ چلی گتی تم۔مجھے ایتی ئکل نف دے دی تم نے ۔ارےانک نار ضرف"‬
‫انک نار ان سب نانوں کے نارے میں مجھ سے نوجھ لیا ہونا۔انک نار نات کی ہونی نو میں تمہاری‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 333‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫شاری علط فہم یاں دور کرد ی یا۔ نےوفوف لڑکی محبت کرنا تھا میں تم سے اور تم نے نو مج ھے موقع‬
‫تھی پہ دنا اظہار کا۔۔۔۔۔"عالیان زمین پہ بیٹھا چال چال کے ایتی پرنادی کا ماتم میارہا تھا۔آج‬
‫م‬
‫عالیان عظم نوٹ رہا تھا۔پڑپ رہا تھا ایتی چاہت کے لتے۔جس سے کٹھی وہ پیزار تھا۔آج اس‬
‫کے آیسو ایتی چاہت کے لتے ئکل رہے تھے۔جو اسے مسکرانا شکھا کہ ییا نہیں کہاں چاجھتی‬
‫تھی۔ جیتے جی مار گتی تھی اسے۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت !تم میری محبت کو ڈرامہ کیسے کہہ شکتی ہو ۔کیا میں اییا پرا تھا کہ تم انک دقعہ تھی مجھ "‬
‫سے نہیں نوجھا۔تم مجھ سے لڑنی جھگڑنی جیسے جھونی جھونی نانوں پہ لڑنی تھی۔ایتی پڑی نات کو‬
‫ک نوں پرداست کرلیا۔"عالیان زمین پہ بیٹھا نوٹ رہا تھا۔نکھر رہاتھا ایتی چاہت کے لتے۔آج نک‬
‫کسی کے لتے تھی وہ نہیں رونا جییا وہ چاہت کے لتے رونا تھا۔اس کا انک انک اشک چاہت‬
‫سے نے ایتہاء محبت کی گواہی دے رہا تھا۔یس انک وہ ہی نےوفوف عالیان کی اس نےلوس‬
‫محبت کو سمجھ پہ نانی۔۔‬
‫۔اس کی چاہت کا چال اس سے تھی پرا تھا۔وہ نو ہسیا ہی تھول گتی تھی۔رسمی سی گفیگو‬
‫کرنی۔شاری شاری رات ایتی قسمت پہ آیسو نہانی تھی۔چاہت کے نو آیسو جسک ہو گتے تھے۔اس‬
‫کے امی نانا اس کی چالت دنکھ کے یس پڑپ ہی رہے تھے۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 334‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫چ‬ ‫م‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬


‫ڈنڈ چاہت کہاں ہے؟؟"عالیان نے م ضاحب کے کمرے یں دا ل ہونے ہی سوال"‬
‫م‬
‫کیا۔ عظم ضاحب ایتی رسٹ حٹیر پہ بیٹھے تھے۔ان کی آنکھوں میں تھی فرب تھا۔الریب ییڈ پہ‬
‫ب‬
‫اداس یٹھی تھیں ۔عالیان کی آواز سن کے وہ فورا کھڑے ہونے۔۔۔۔‬
‫غ‬ ‫ع‬‫م‬
‫تم مجھ سے نوجھ رہے ہو کہ چاہت کہاں ہے۔" م ضاحب صے یں آ گتے۔آج چاہت کو"‬
‫م‬ ‫ظ‬
‫گتے انک ہفنہ ہوگیا تھا انک الگ سی وپرانی نے ان کے گھر کو ایتی لی بٹ رکھا تھا۔چاہت نو ان‬
‫کے گھر کی رونق ین چکی تھی۔اس کے چانے سے گھر کا ماجول انک دم سوگوار ہوگیا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ نلیز مجھے ییا یتے چاہت کہاں ہے۔"عالیان الیجاء کرنے لگا۔اس کی آنکھوں میں کرب"‬
‫تھا۔۔۔۔‬
‫ع‬‫ش م‬
‫ک نوں ناکہ تم اسے مزند ئکل نف دے کو" م ضاحب صے سے نولے۔۔۔۔۔۔"‬
‫غ‬ ‫ظ‬
‫ڈنڈ نلیز!!میں نہیں رہ شکیا اس کے ئعیر "عالیان پڑ یتے ہونے ان سے مجاطب ہوا۔۔۔۔"‬
‫یس کردو عالیان کییا جھوٹ نولے گے۔اگر تم اسے چا ہتے نو وہ کٹھی پہ چانی۔اب پہ جھونی قکر"‬
‫کرنے کا ڈرامہ یید کرو"الریب غصے میں آگییں۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 335‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫موم میری قکر کونی ڈرامہ نہیں ہے۔میں اس سے نہت محبت کرنا ہوں"پہ کہیا تھا کہ الریب کا"‬
‫ہاتھ اتھا اور اس کے جہرے پہ جھاپ جھوڑ گیا۔آج نہلی نار اس کی موم نے اس پہ ہاتھ اتھانا‬
‫ن‬
‫تھا۔وہ آ کھیں تھاڑے اتھیں دنکھ رہا تھا۔۔۔۔‬
‫یس کردو عالیان جن سے محبت کی چانی ہے انہیں درد نہیں دنا چانا۔ک نوں جھوٹ پہ جھوٹ"‬
‫نولے چارہے ہو۔میری پری بت پہ سوالنہ یسان ین چکے ہو تم"الریب چیخ رہی تھی۔۔۔عالیان‬
‫پڑپ گیاتھر ا یتے آپ پہ کٹیرول رکھتے ہونے نوال۔‬
‫تھیک ہے آپ لوگ مجھے چاہت کے نارے میں نہیں ییابیں گے۔مجھے ییا ہے وہ الہور گتی"‬
‫م‬
‫ہوگی۔میں چارہا ہوں الہور ایتی چاہت کے ناس"وہ چانے لگا نو عظم ضاحب دھاڑے۔۔۔۔۔۔‬
‫س‬
‫حیردار عالیان اگر تم الہور گتے نو میں ایتی تچی کو اور ئکل نف میں نہیں دنکھ شکیا مجھے۔نہلےہی"‬
‫‪ "،،،،،،‬تمہاری وجہ سے وہ نہت دکھ میں ہے اب اور نہیں‬
‫معاف کیحتے کا ڈنڈ لیکن اس نار میں آپ کی نافرمانی کروں گا۔میں الہورچاؤں گا ایتی ی نوی کو لیتے"‬
‫۔اور نلیز آپ لوگ مجھے مت رو کتے گا۔"۔۔۔۔۔۔۔۔وہ ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت انک نار تم مجھے مل چاؤ۔میں تمہاری شاری علط فہم یاں دور کردوں گا۔تمہارے شارے"‬
‫زجموں پہ ایتی محبت کا مرہم رکھوں گا۔تمھارے فریب تھی کٹھی کسی ئکل نف کو آنے نہیں دوں‬
‫‪"،،،،،،،،،‬گا۔تمہارے شارے درد جود میں سم بٹ لوں گا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 336‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان چاہت کی ئصوپر سے نابیں کررہا تھا۔جو شادی کے الٹم کی ئصوپر تھی۔اس نے چاہت کی‬
‫ئصوپر کو سیتے سے لگا لیا۔اور آنکھوں سے آیسو چاری تھے۔اسے کونی ا یسے دنکھ لییا نو دنواپہ‬
‫م‬ ‫ن‬
‫سمجھیا‪.‬اس کے نال نکھرے ‪ ،‬الل آ کھیں اوراخڑی چالت کہیں سے تھی ڈاکیر عالیان عظم‬
‫نہیں لگ رہا تھا۔اس کاچال نو نلکل دنوانوں جیسا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اس نے ناکسیان کے لتے اگلے دن کی نکٹ نک کروانی تھی۔وہ چلد سے چلد ناکسیان نہیجانا چاہیا‬
‫تھا۔ایتی چاہت کے ناس۔اسے ا یتے سیتے سے لگانا چاہیا تھا۔رات شاری اس کی چاہت کی‬
‫نادوں کے شہارے گزری۔گھر کے کونے کونے میں چاہت کی نادیں تھیں۔کمرے اسے ہر چگہ‬
‫چاہت ئظر آرہی تھی۔محبت تھی ا جھے چاصے ایسان کو کییا نےیس کرد یتی ہےآج عالیان کو پہ‬
‫نات سمجھ آنی تھی۔حب اس کی ‪،‬محبت سے دور تھی۔درد میں تھی۔نہی سوچتے آیسو ئکل کے‬
‫نکتے میں چذب ہوگیا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪...................................................................‬‬

‫اگلی صیح اس کی قالی بٹ تھی۔لیکن انک نہت پڑا طوقانی نارسوں کا شلسلہ شہر میں داچل‬
‫ہواتھا۔کل سے مسلسل نارش ہورہی تھی۔ہ نگامی الرٹ چاری کردنا گیا تھا۔اور شہرنوں کو گھروں ہی‬
‫رہتے کی نلقین کی گتی تھی۔لیکن عالیان اسے کہاں اس نارش کی پرواہ تھی۔اسے ہرچال میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 337‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ناکسیان نہیحیا تھا لیکن قسمت کی سٹم طرئفی کہ موسم کی خرانی کی وجہ سے شاری قالیییس کییسل‬
‫ہوگتی تھیں۔عالیان نہت نے یس ہوگیا تھا۔۔۔۔‬
‫انک ہفتے نک شاری قالیییس کییسل ہوگتی تھیں۔عالیان جیتی چلدی چاہت نک نہیحیا چاہیا تھا‬
‫قسمت اسے ایتی ہی دپر کروارہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے پہ ہفنہ نہت مشکل سے گزرا۔ہر لمچہ اذ یت سے تھرا تھا۔موسم اب کافی نہیر‬
‫تھا۔آج عالیان کی ناکسیان کی قالی بٹ تھی۔اسے ہرچال میں چاہت نک نہیحیا تھا۔آخرکار اس کی‬
‫قالی بٹ الہور کی سرزمین پہ اپری۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نہت لمتے سقر سے آنا تھا۔نہت تھک گیا تھا۔اس کا جسم جور ہورہا تھا۔لیکن وہ دپر کتے‬
‫ئعیر چاہت کے گھر نہیحیا چاہیا تھا۔وہ چاہت کے الہور آنے کے دوہفتے ئعد آنا تھاکہ ۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان چاہت کے گھر نہیجا نو نہت حیران تھا۔اس کے گھر پہ ناال لگا تھا۔لگیا تھا قسمت اس کا‬
‫اور امیجان لیتے کے موڈ میں تھی۔اسے نہیں معلوم تھاکہ چاہت کہاں ہے۔وہ نہت نے یس‬
‫ہوگیا۔۔۔۔اس کا دل کررہا تھا کہ وہ دھاڑیں مار مارکے رونے۔اس کی چاہت ی یا نہیں کہاں چلی‬
‫گتی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 338‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کہاں ہوتم ؟ک نوں میرا اییا مشکل امیجان لےرہی ہو چان۔تمہارا پہ سڑو قیل ہوچانے گا"‬
‫۔نلیزمیری چان وایس آچاؤ"‪،،،‬عالیان اس سے مجاطب ہوا جو چانے کہاں چلی گتی تھی۔اس کی‬
‫آواز میں دییا جہان کا درد تھا۔۔۔۔‬

‫انکسکنوز می !پہ گھر والے کہاں ہیں ییا ہے آپ کو؟؟"عالیان نے گلی سے گزرنے انک نوعمر"‬
‫لڑکے سے نوجھا نو اس نے ائکار کردنا وہ شاند یتے تھے مجلے میں ۔۔۔۔‬
‫ک‬‫ن‬
‫تم نو چاہت کے سوہر ہونا۔"عالیان نے انک یسوانی آواز پہ گردن موڑ کے د ھی نو شا متے انک"‬
‫نوڑھی عورت کھڑی تھیں۔شاند ان کی پڑوسن تھیں ۔۔۔۔‬
‫جی!میں چاہت کا سوہر ہوں۔آپ کو ییا ہے پہ لوگ کہاں گتے ہیں؟؟"عالیان نے نےجیتی"‬
‫سے نوجھا۔۔۔۔۔‬
‫بییا مجھے نہیں ییا وہ کہاں ہیں۔بین دن نہلے گھر کو ناال لگا کے ییا نہیں کہاں چلے گتے۔دو ہفتے"‬
‫نہلے ہی چاہت آنی تھی۔انک نار میں اس کے گھر گتی۔ییا نہیں ک نوں وہ مجھے نہت اداس‬
‫لگی۔نہت کمزور تھی لگ رہی تھی۔جیسے کونی نہت پڑا روگ نال رکھا ہو اس نے۔نہلے نو نہت ہیسا‬
‫نوال کرنی تھی۔اب نو ضرف ہاں پہ میں جواب د یتی تھی"وہ اقسوس سے نولیں نو عالیان کو ان‬
‫کے چانے کا سن کے نو جیسے سب گھومتے ہونے ئظر آرہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 339‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کی چالت کے نارے میں سن کے عالیان کو دل میں تھیس لگی۔لگی۔۔۔۔اس کا دل‬
‫جون کے آیسو رورہا تھا۔۔۔‬
‫بییا سب تھیک ہے نا!چاہت کو کیا ہوا ہے"وہ سوال کرنے لگی نو عالیان ئظریں خرانے ئعیر"‬
‫سوال کا جواب دنے چال گیا۔اس نے اپیر نورٹ سے ک بب کروانی تھی۔وہ نہلے ہونل گیا‬
‫تھا۔شامان روم میں رکھوا کے سیدھا چاہت کے گھر نہیجا تھا پر چاہت نو نہاں سے چاچکی‬
‫تھی۔شاند اسے ینہ تھا کہ عالیان اسے ڈھونڈنے نہاں نک ضرور آنے گا۔اور ایتی نے گیاہی کے‬
‫ی نوت دے گا۔اس لتے وہ اس کے آنے سے نہلے ہی ا یتے امی نانا کے شاتھ کہیں چلی گتی‬
‫ت ھی۔‬
‫عالیان ییدل چل رہا تھا۔اسے چاہت جود سے ہمیشہ ہمیشہ کے لتے دور چانی مجسوس ہونی۔اس‬
‫آیسو تھم ہی نہیں رہے تھا۔کون کہیا ہے مرد نہیں رونا۔ا یتے یسیدندہ سحص کے لتے ڈھاریں مار‬
‫مار کے رونے د نکھے ہیں مرد۔عالیان تھی رورہا تھا۔نلکل نے یس ۔۔۔۔۔۔وہ چلتے چلتے کب کا‬
‫انک سیسان چگہ پہ آگیا۔۔۔۔۔۔‬
‫ناہللا مجھے میری چاہت دےدے ۔ہللا نو غقوررچٹم ہے۔پیرے لتے کیا مشکل ہے ۔میری"‬
‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ل ع ف‬
‫چاہت کے دل سے میرے تے لط می میادے"عالیان ز ین پہ ھیا۔ہاتھ اتھا کے رورو کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 340‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دعا مانگ رہا تھالیکن شاند اتھی چدا نے امیجان چٹم نہیں کیا تھا۔اتھی نو دونوں کو ہحر کی آگ میں‬
‫چلیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان شسک رہا تھا۔پڑپ رہا تھا۔نو کیا مل چانے گی عالیان کو چاہت ۔اگے قسمت میں اور‬
‫کیتے امیجان لکھے ہیں پہ وہ نہیں چاییا تھا۔۔۔۔‬

‫ناتچ مہیتے ئعد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫عالیان پہ سب کیا ہے؟؟ نو ناگل ہوگیا ہے۔اییا غصہ !نو نےکٹھی تھی سیاف سے ا یسے نات "‬
‫نہیں کی۔آج نو نے پرس کو ضرف رنویس میں انک جھونی سے علطی پہ ایتی نابیں سیانی اور تھر نو‬
‫ُ‬
‫ی‬
‫نو نے چد ہی کردی نو نے اسے قاپر کردنا۔ا تی جھونی سی نات پہ کون قاپر کرنا ہے۔پیرے اس‬
‫نلخ رونے کی وجہ سے سب رپزاین کررہے ہیں۔نو نے میڈی کو تھی قاپر کردنا۔نو سن رہا ہے‬
‫عالیان میں کجھ نول رہا ہوں"‪،،،،،،،‬ضامن نے اس کے کیین میں آنے اس کی کالس لیتی‬
‫سروع کردی۔جو ایتی کرسی پہ سر گرانے کسی اور ہی دییا میں نہیجا ہوا تھا۔ضامن نول رہا تھا لیکن‬
‫اسے کہاں پرواہ تھی۔وہ یس اسی کے چیالوں میں گم تھا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 341‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان میں کجھ نول رہا ہوں ؟"ضامن نےاسے ہالنے ہونے کہا۔عالیان اس کے ہالنے پہ"‬
‫ک‬‫ی ن‬
‫ہوش کی دییا میں لونا۔وہ سیدھا ہوا ۔اس نے ا تی آ یں فورا ضاف یں۔وہ اتھ کے ھڑکی کی‬
‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬
‫طرف چال گیا۔اس کی یست ضامن کی طرف تھی۔وہ اس سے ا یتے آیسو جھیارہا تھا۔ضامن کادل‬
‫اسے اس چال میں دنکھ کے کٹ کے رہ چانا تھا۔‬
‫اس پرس نے علطی کی نو اسے اس نات کی سزا ملی ہے۔مل گیا جواب اب مجھے اکیال جھوڑ"‬
‫دو"عالیان کی آواز نہت نوجھل تھی درد سے ؛ئکل نف سے۔ضامن نے ا یتے دوست کی چالت‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫د ھی۔ ھرا چلنہ ‪،‬سرخ آ یں‪،‬پرسوں کا تھکا لگ رہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ضامن اس نک گیا اسے گلے سے لگالیا۔اور پریسانی سے کہا۔"کیا چال ی یالیا ہے نو نے اییا نلکل‬
‫دنواپہ لگ رہا ہے میرے نار"عالیان اس کے گلے لگتے نونا۔۔‬
‫ضامن میں کیا کروں وہ مج ھے جھوڑ کے چلی گتی۔میں نے اسے کہاں کہاں نہیں دھونڈا۔نورا الہور"‬
‫جھان مارا لیکن وہ نو ہوا کی طرح میری زندگی میں ایتی جوسنو تھیال کے عایب ہوگتی۔ضامن مجھے‬
‫میری چاہت چا ہتے"وہ رورہا تھا۔ایتی چاہت کے لتے۔۔۔۔ضامن کو نہت دکھ ہورہا تھا عالیان‬
‫کے لتے۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان ہللا سب تھیک کردے گا۔پہ آزمایش کا وقت ہے۔اور ہللا آزمایش تھی ا یتے ییارے"‬
‫ییدوں پہ ہی ڈالیا ہے‪،‬چاہت تھاتھی مل چابیں ۔نو یس صیر سے کام لے"ضامن اس کا جوضلہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 342‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پڑھانے کی کوشش کررہا تھا۔عالیان نے اییات میں سر ہالنا۔ضامن کیین سے ناہر ئکل‬
‫گیا۔عالیان ایتی بییل نک آنا۔اس نے بییل پہ رکھی چاہت کی ئصوپر اتھانی اور اس پہ نہت ییار‬
‫سے ہاتھ ت ھیرا۔۔۔۔‬
‫میری چان !میری چاہت وایس آچاؤ اور کییا پڑناؤ گی مجھے۔دنکھو تمہارے سڑو کی کیا چالت"‬
‫ہوگتی۔اب نو لوٹ آؤ"عالیان اس کی ئصوپر سیتے سے لگانے ہونے اس سے نابیں کررہا تھا۔۔۔۔‬
‫عالیان نے چاہت کو نہت دھونڈا لیکن اس کا کجھ ییا پہ چال ۔عالیان لگ تھگ دوہفتے الہور کی‬
‫چاک جھاییا رہا لیکن کونی قاندہ پہ ہوا۔آخرکار وہ تھک ہار کے نوایس لوٹ آنا تھا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کو ہحر کی تھتی میں چلتے ناتچ مہیتے ہو چکے تھے۔وہ نل نل پڑپ رہا تھا۔اس نے پہ ناتچ‬
‫مہیتے چاہت کے ئعیر کس اذ یت میں گزرے تھے کہ نا نو وہ چاییا تھا نا اس کا چدا۔وہ کتی نار الہور‬
‫گیا لیکن مانوس ہی وایس لونا۔اس کےدکھ کا سکار اب نافی لوگ تھی ہورہے تھے۔اسے نہت‬
‫غصہ آنے لگا تھا شارا سیاف اس کے بیش سے ڈرنے لگا تھا۔کجھ نے نو رپزاین ہی‬
‫کردناتھا۔غصے سے اس نے میڈی کوتھی ئکال دنا تھا۔چاہت اس کی وجہ سے اسے جھوڑ کے گتی‬
‫تھی۔اگر میڈی اس کی دوست پہ ہونی نو کب کا اسے مار حکا ہونا یس اسے ضرف قاپر کیا تھا۔۔‬
‫سیتے میں آنا تھا کہ اس کی شادی قلپ سے ہوگتی تھی۔اس کے ڈنڈ کا روپہ تھی اس کے شاتھ‬
‫سرد ہی تھا۔یس رسمی سی گفیگو ہی تھی دونوں کے ییچ۔لیکن الریب نو ماں تھیں وہ زنادہ دپر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 343‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ا یتے بیتے سے ناراض پہ رہ شکی اور اسے معاف کردنا۔لیکن گھر کےماجول میں اتھی تھی ییاؤ رہیا‬
‫تھا۔عالیان زنادہ پر گھر سے ناہر رہیا ل بٹ گھر وایس آنا۔ہوسییل سے چلدی ئکل چانا یس سڑکوں‬
‫پہ گاڑی دوڑانا رہیا۔نا نو وہ ییچ پہ نانا چانا تھا نا اس نارک میں جہاں وہ اور چاہت اکیر چانا کرنے‬
‫تھے۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان کیا کرنے تھررہے ہو تم۔ا یتے ل بٹ گھر آنے ہو۔کٹھی کٹھی نو کتی کتی دن تم ای یا منہ"‬
‫نہیں دکھانے۔ک نوں کررہے ہو پہ"عالیان جسب معمول رات کے نارہ تچے گھر آنا نو شا متے اس‬
‫کی موم اس کا و یٹ کررہی تھیں۔اس کے زور زور کی خرک نوں سے نہت ییگ تھیں۔وہ ا یتے بیتے‬
‫کا دکھ سمجھ شکتی تھیں ۔لیکن وہ کجھ کر نہیں شکتی تھیں ۔۔۔۔‬
‫موم آپ کو ییا ہے کہ میں پہ سب ک نوں کررہا ہوں۔چایتی ہیں آپ کہ چاہت کے چانے کے"‬
‫ئعد مجھے اس گھر سے وجست سی ہونے لگی ہے۔مجھے نہاں چاہت ہر چگہ ئظر آنی ہے۔آپ‬
‫ییا یتے کہ میں کیا کروں میں جییا اسے تھو لتے کی کوشش کررہا ہوں وہ اییا ہی میرے اغصاب پہ‬
‫سوار ہورہی ہے۔میری چاہت کے لتے محبت اب غسق میں ندل گتی ہے۔"عالیان درد تھرے‬
‫لہچے میں ایتی ماں سے مجاطب ہوا۔الریب اس کی طرف آیسو تھری آنکھوں سے دنکھتے لگیں۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 344‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان چاہت تمہاری زندگی سے چاچکی ہے تم اسے کھو چکے ہو۔وہ اب کٹھی نہیں آنے گی۔تم"‬
‫نے اسے ایتی علط نوں کی وجہ سے کھونا ہے۔اب کونی قاندہ نہیں پہ سب کرنے کا"الریب غصے‬
‫سے نولیں۔وہ تھی گھر کی چالت دنکھ کہ نہت دکھی تھیں ۔اتھوں نے عالیان کو سمجھانے کی‬
‫کوشش کی لیکن ہر نار کی طرح عالیان نوال۔۔۔۔‬
‫موم چاہت وایس آنے گی پہ میرا ئقین ہے۔اور چاہے وہ دی یا کےکسی تھی کونے میں چلی"‬
‫چانے میں اسے ڈھونڈ لوں گا۔میرا غسق اس کے لتے اییا کمزور نہیں ہے کہ میں اسے ڈھونڈ‬
‫تھی پہ شکوں"عالیان ہر نار کی طرح پرامید تھا کہ وہ وایس ضرور آنے گی۔۔۔۔‬
‫تم نے اسے ڈھونڈنے کی کوشش کی تھی نا لیکن کجھ ہاتھ آنا۔نہیں نا‪.‬نو اب تمہیں وہ کیسے ملی "‬
‫گی ہاں۔تجھلے ناتچ مہی نوں میں تم نے الہور کے کونی بیس چکر لگانے ہوں گے ضرف چاہت کو‬
‫ڈھونڈنے کے لتے۔لیکن کجھ تھی تمہارے ہاتھ نہیں لگا۔"الریب اس کی دنوانگی دنکھ کے حیران‬
‫تھیں۔چاہت کو گتے ناتچ مہیتے ہو چکے تھے لیکن اسے اتھی تھی ئقین تھا کی وہ وایس آنے‬
‫گی۔۔۔۔۔۔‬
‫شاند اس نار مل چانے۔موم میں کل صیح کی قالی بٹ سے الہور چارہا ہوں ایتی چاہت کو"‬
‫ڈھونڈنے۔"عالیان نے تھر سے چاہت کو ڈھونڈنے کی کوشش کرنے کا سوچا۔الریب واقعی‬
‫ا یتے بیتےکو دنکھ کے حیران تھیں کہ وہ چاہت کے ییجھے دنواپہ ییا تھر رہا تھا۔اتھوں نے عالیان‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 345‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کی طرف نہت اقسوس سے دنکھا۔ان کا سمجھدار عالیان نلکل مح نوں ین حکا تھا۔اتھیں عالیان کی‬
‫محبت پہ ئقین ہوحکا تھا کہ عالیان چاہت سے نہت محبت کرنا ہے۔نہلے اتھوں نے ئقین نہیں‬
‫کیا لیکن اب اتھیں نورا ئقین تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان ناگل مت ی نو چاہت تمہیں نہیں ملے گی‪"،،‬الریب اسے ڈا بیتے لگیں۔۔۔۔"‬
‫موم مجھے ا یتے رب پہ نورا ئقین ہے میں اس آزمایش سے چلد ہی ئکل ہی چاؤں گا"عالیان"‬
‫پراعٹماد تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ اوپر ا یتے روم میں چانے لگا اورر کتے ہونے نوال۔۔۔‬
‫اور ہاں موم میری صیح جھے تچے کی قالیٹ ہے اور ڈنڈ کو ییادتحتے گا کہ میں کراجی تھی چاؤں"‬
‫گا۔جو کیسیرکشن کمیتی ہمارا ہوسییل ییارہی ہے۔اس کا ہیڈ فہد میرا دوست ہے اس سے ملتے‬
‫چاؤں گا اور کام تھی دنکھ آؤں گا"عالیان نو لتے ہی رکا نہیں سیدھا اوپر کمرے میں گیا۔جہاں چگہ‬
‫چگہ چاہت کی ئصوپریں لگی تھیں۔۔۔۔۔۔‬
‫پہ سب وہ ئصوپریں تھیں جو عالیان نے چیکے سے ا یتے فون سے ییانی تھیں۔عالیان چلیا‬
‫چاہت کی انک مسکرانی ئصوپر نک آنا۔اسے نہارنے لگا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 346‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں نہت چلد تمہیں ڈھونڈ لوں گا تھر تمہیں کہیں نہیں چانے دوں گا"عالیان کی آنکھوں میں"‬
‫آیسو آ گتے۔وہ فریش ہو کے آنا اور ییڈ پہ ل بٹ گیا۔اسے بیید کہاں آنی تھی یس چاہت کے چیالوں‬
‫میں ہی رات گزرنی تھی اس کی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان صیح کی قالی بٹ سے سیدھا کراجی نہیجا۔وہ ہونل گیا۔وہ نہت تھک حکا تھا ۔اسے اگلی صیح‬
‫فہد سے مل کر الہور چانا تھا۔اسے جونکہ کافی دن الہور ستے کرنا تھا۔۔۔‬
‫سو اگلی صیح وہ فہد کے آقس میں بیٹھا تھا۔وہ کجھ گپ سپ کررہے تھے۔۔۔۔۔‬
‫نار عالیان شکول کے ئعد آج مل رہے ہیں"عالیان نے ایتی شکول یگ الہور سے کی تھی۔فہد"‬
‫اس کا کالس قیلو اور بیسٹ فرییڈ تھا۔عالیان کے ہوسییل کے پراچیکٹ کے دوران اسے ی یا‬
‫چالکہ فہد کی کمیتی ہے۔اس سے فون نات ہونی تھی۔ل یکن آج کے ایشسٹ پہ وہ وہاں تھا۔۔۔۔‬
‫ہاں نار فہد نو تھیک کہہ رہا ہےکافی دنوں ئعد مل رہے ہیں۔و یسے شکول کے دن کیتے ا جھے"‬
‫تھے"عالیان تھی ا یتے پرانے دوست سے مل کر نہت جوش ہوا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 347‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پہ نو ہے۔و یسے کافی ڈیسیگ ہوگیا ہے۔شادی وادی ہوگتی پیری کیا"فہد کی نات پہ عالیان زجمی"‬
‫شا مسکرانا۔چاہت تھر اسے ناد آگتی۔۔۔۔‬
‫ہاں ہوگتی ہے میری شادی ۔میری جھوڑ نو ایتی ییا"عالیان نات نا لتے ہونے نوال۔۔۔"‬
‫ہاں یس دومہیتے ئعد ہے میری شادی۔پیری شادی ہوگتی ہے اور نو اکیال آناہے۔تھاتھی کو نہیں"‬
‫النا ا یتے شاتھ"فہد اس سے سکایت کرنے لگا۔عالیان کی آنکھوں کے کیارے تھیگتے لگے۔وہ کیسے‬
‫لے آنا اسے حب کہ وہ اس کے ناس تھی ہی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاں لے آنا پر وہ آحکل ناراض ہے مجھ سے"عالیان نے آدھی سجانی ی یانی۔۔۔۔فہد اس کی"‬
‫نات پہ مسکرادنا۔وہ نہت اجھا ایسان تھا۔اسکا ئعلق الہور سے ہی تھا پر ا یتے پزیس کے چلتے وہ‬
‫کراجی آگیاتھا۔۔۔‬
‫وہ دونوں نابیں کررہے تھے۔کیین کے دروازے پہ دسیک ہونی۔اچازت ملتے ہی انک ئقس اندر‬
‫آنا۔۔۔عالیان کی بیٹھ اس کی طرف تھی۔اس لتے اس کی ئظر عالیان پہ نہیں پڑی تھی۔اس‬
‫نے فہد کو کجھ قانلز دیں۔جو اس نے اسے شاین کرکے دی۔وہ چانے لگی اسے کجھ ناد آنا۔۔۔۔۔‬
‫سر آپ کی مییی یگ چاوند ضاحب سے دو تچے ہے۔میں نے شاری پرپزبیشن ییالی ہے۔آپ انک"‬
‫نار دنکھ لیحتے گا"۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 348‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫پہ آواز پہ آواز نو عالیان الکھوں میں نہجان شکیا تھا۔پہ آواز نو چاہت کی تھی۔اس نے ایتی کرسی‬
‫گھمانی نو اس کی جوسی کی کونی ایتہاء نہیں تھی شا متے چاہت کھڑی تھی۔عالیان کو انک وقت‬
‫کے لتے لگا کہ پہ اس کا وہم ہے۔لیکن حب ہر نار کی طرح پہ عکس عایب نہیں ہوا نو اسے‬
‫ئقین ہوا کہ شا متے اس کی چاہت کھڑی ہے۔۔چاہت کی ئظر اس پہ اتھی تھی نہیں پڑی تھی‬
‫۔جیسے کی وہ کھڑا ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کی ئظر اس پہ پڑی نو اس کے ہاتھ سے قانل گرپڑی۔وہ اس وقت نہت شاک میں تھی‬
‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کہ عالیان نہاں کیسے آگیا۔چاہت کےجہرے پہ ئکل نف کے آنار موجود تھے۔اس کی آ یں گتے‬
‫ھ‬ ‫ھ‬
‫لگیں۔اسے اتھی جود سے عالیان سے شدند ئقرت مجسوس ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان چاہت کی چالےت دنکھ کے عالیان حیران ہوگیا۔پہ وہ چاہت نہیں تھی جیسے وہ چاییاتھا‬
‫پہ وہ چاہت نہیں تھی۔ ی یلے لون کے سوٹ میں مل نوس‪،‬ڈو ینہ کیدھے پہ ر ک ھے۔نالوں کی جی یا‬
‫ییارکھی تھی۔اس کے لمتے نال نہیں تھے اب کیدھے سے تھوڑے ییچے نک آرہے تھے۔وہ نہت‬
‫کمزور لگ رہی تھی۔اس کی آنکھوں میں دییا جہاں کا درد تھا۔عالیان کو اس کی چالت دنکھ کے دل‬
‫میں تھیس سی اتھی۔۔۔۔۔‬
‫انک آیسو چاہت کی آنکھوں سے ئکل کے زمین میں گرا۔دونوں انک دوسرے کو دنکھ نو رہے تھے‬
‫کجھ نول نہیں رہے تھے۔فہد پہ سب پڑے اجیٹھے سے دنکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 349‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان پہ میری سیکرپری ہیں مس چاہت۔اور چاہت پہ وہ جو ہوسییل واال پراچیکٹ ہے انہی"‬
‫ع‬‫م‬
‫کا ہوسییل ہے۔پہ ڈاکیر عالیان م یں"وہ ان دونوں کا ئعارف کروا رہا تھا۔ گر یں چاییا تھا‬
‫ہ‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ظ‬
‫کہ دونوں انک دوسرے کا حصہ ہیں۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ن‬


‫ی‬
‫چاہت حب الہور چی یب ہی اسے آندازہ ہوگیا تھا کہ عالیان اس نک یچ چانے گا۔اس لتے‬
‫ا یتے نانا سے کہا کہ وہ لوگ نہاں سے سفٹ ہوچابیں۔ادریس ضاحب تھی ری یاپرڈ ہو چکے تھے سو‬
‫اتھوں نے ائکار نہیں کیا۔اس نے پہ کہہ کہ اتھیں میانا کہ عالیان نہاں آچانے گا۔وہ اس کا‬
‫شامیا نہیں کرنا چاہتی۔۔۔۔۔‬
‫اس لتے اس کے الہور جھوڑنے کے ئعد چاہت اور اس کے والدین کراجی سفٹ ہو گتے۔انک‬
‫گھر کرانے کے گھر میں رہتے لگے۔ایب چاہت نلکل ندل چکی ۔انک دم سیحیدہ ہوچکی تھی۔ہسیا‬
‫مسکرانا تھول ہی گتی تھی۔۔چاہت ڈپریشن میں چانے لگی تھی۔۔۔۔۔‬
‫اس کی طی نعت دن پہ دن خراب ہورہی تھی۔وہ شارا شارا کمرے میں رہتی تھی اس کی چالت‬
‫دنکھ کے ادیس ضاحب اور عافنہ تھی نہت پریسان رہتے لگے تھے۔انک دن عافنہ روم میں گتی نو‬
‫دنکھا چاہت فرش پہ نے ہوش پڑی تھی۔ان کی چان ل نوں پہ آگتی تھی۔چاہت کی چالت دنکھ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 350‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کے اسے فورا ہوسییل لے چانا گیا نو ڈاکیرز نے اسے ییاناکہ زنادہ سیریس لیتے کی وجہ سے پروس‬
‫پرنک ڈاؤن ہوگیا ہے۔۔۔‬
‫ادریس ضاحب نہت پریسان تھے۔ڈاکیرز نے چاہت کو کسی تھی قسم کا سیریس لیتے سے م نع کیا‬
‫تھا۔لیکن چاہت کے دماغ سے عالیان اور میڈی کی وہ نابیں ئکل ہی نہیں رہی تھیں ۔اسے‬
‫حب حب ناد آنا وہ یتے سرے سے ئکل نف کا سکار ہوچانی۔اسے آپ دل میں درد مجسوس‬
‫ہونا۔اس لتے ڈاکیرز نے نارنار چاہت کی چالت دنکھ کے ادریس ضاحب کو کہا کہ اسے پزی رکھتے‬
‫کی کوشش کریں۔اس لتے چاہت نے ایتی ئکل نف کم کرنے کے لتے جوب کرنے کی جواہش‬
‫کی۔۔۔۔‬
‫نو ادریس ضاحب ج ھٹ سے مان گتے۔اتھیں یس چاہت کی جوسی عزپز تھی۔چاہت نے ایتی‬
‫گرتچویشن کی بیشس پہ فہد کی کمیتی از آر س یکرپری انویٹ ہوگتی۔چاہت کو پہ کام کرنے ہونے چار‬
‫مہیتے ہو چکے تھے۔اس عرصےمیں میں وہ ایتی محبت اور لگن سے ناپ امیالپز میں شامل‬
‫ہوگتی۔۔۔۔‬
‫چاہت یس کام سے کام رکھتی تھی۔پہ زنادہ نات چ بت اور پہ ہی زنادہ ہیستی تھی۔یس مسکرانے‬
‫میں ائفاقا کرنی تھی۔اس کی طی نعت میں سیحیدگی اہم خز ین حکا تھا۔اس نے جود کو پزی نو کرلیا‬
‫تھا لیکن عالیان کی نادیں اتھی تھی اس کاییجھا نہیں جھوڑ رہی تھیں ۔وہ ان نادوں کے شا متے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 351‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نےیس ہوچکی تھی۔اسے ہرچگہ عالیان ہی ئظر آناتھا۔پہ دکھ اسے اندر سے د تمک کی طرح چاٹ رہا‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫میری نات سنو"!عالیان فورا چاہت کے ناس لیک کے نہیجا۔۔۔"‬


‫مجھے کونی نات نہیں سیتی نلیز۔"چاہت پہ کہتی فہد کے کیین سے ناہر چانے لگی۔نو عالیان"‬
‫نے اس کا ہاتھ نکڑ لیا۔۔۔۔‬
‫مجھے چانے دو نلیز مجھے کونی نات نہیں سیتی "چاہت ایتی کالنی اس کے ہاتھ سے آزاد کرنے"‬
‫کی کوشش کرنے لگی۔اس کی آنکھوں سے آیسو ئکلتے لگے۔وہ عالیان کا شامیا نہیں کرنا چاہتی‬
‫تھی۔پر قسمت نے دونوں کو چدا کیا تھا نو ملوانا تھی نو تھا۔۔۔۔‬
‫عالیان پہ کیا کررہے ہو جھوڑو چاہت کا ہاتھ"فہد عالیان کی خرکت پہ حیران تھا۔وہ فورا ان نک"‬
‫نہیجا اور اور عالیان کے ہاتھ سے چاہت کی کالنی ئکا لتے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔فہد نے چاہت‬
‫کاہاتھ جھڑاونانو چاہت فورا ناہر ئکل گتی۔عالیان اس کے ییج ھے چانے لگانو فہد اس کے را ستے میں‬
‫چانل ہوگیا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 352‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیا ندتمیزی ہے پہ عالیان؟؟؟ تم میرے آقس میں میری امیالنی سے ندتمیزی نہیں کرشکتے"‬
‫فہد کو نہت غصہ آرہا تھا۔کہ کونی تھی کسی لڑکی سے ایسا نی ہ نو کرے۔وہ نو اس کی سیکرپری"‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫تمہارے آقس کی امیالنی سے نہلے وہ میری ی نوی ہے۔یس ناراض ہے تھوڑی"عالیان نے فہد"‬
‫کے سر پہ تم تھوڑا۔فہد نو حیران پریسان تھا۔کہ اس کی سیکرپری اسی تھاتھی ہے۔۔اس نہلے فہد‬
‫کجھ کہیا عالیان اسے حیرت میں جھوڑ کے ناہر ل نکا۔۔۔‬
‫ناہر دنکھا نو چاہت نہت رونی انلفٹیر کی طرف چارہی تھی۔عالیان اس سے نہلے اس نک نہیحیا‬
‫لفٹ یید ہوگتی۔دوسری لقیس کھل نہیں رہی تھی۔وہ سڑنوں کی طرف تھاگا۔وہ چلدی چلدی‬
‫سڑناں تھالنگ رہا تھا۔کتی نار گرنے گرنے تجا پر اسے پرواہ کہاں تھی اسے نو یس چاہت نک‬
‫نہیحیا تھا۔کو آج اس سے کجھ قاضلے پہ تھی۔۔۔‬
‫وہ گراؤنڈ قلور پہ نہیجا وہاں نارکیگ تھی۔ نو چاہت تھاگ رہی تھی۔رورہی تھی۔عالیان تھاگ کے‬
‫اس نک نہیجا ۔اسے کمر سے نکڑ کے دنوار سے ین کردنا اور دونوں طرف ہاتھ رکھ کے فرار کے شارء‬
‫را ستے مسدود کردنے۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 353‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کہاں تھی تم چاہت!کییا دھونڈا میں نے تمہیں ۔ک نوں مجھے اذ یت دے کر تم نہاں چلی"‬
‫آنی"عالیان نوجھل آواز میں نول رہا تھا۔چاہت یس سن رہی تھی۔وہ کونی جواب نہیں دے رہی‬
‫تھی۔۔‬
‫کیا چال ییارکھا تم نے اییا۔کیتی کمزور ہوگتی ہو"وہ اس کے نال کان کے ییجھے اڑیستے ہونے"‬
‫نوال۔۔۔‬
‫جواب دو چاہت کجھ نول ک نوں نہیں رہی تم"عالیان مسلسل اس کی آنکھوں میں دنکھ رہا"‬
‫تھا۔جہاں اسے ضرف نے اغییاری ہی ئظرآرہی تھی۔۔۔۔‬
‫میں دھوکےناز لوگوں سے نات نہیں کیا کرنی"چاہت اییا لہچہ مصنوط کرنی ہونی نولی۔۔۔۔"‬
‫چاہت تم میری نات نو سنو۔میں ایتی صفانی د یتے کا موقع نو دو"عالیان اسے ایتی ناہوں کے"‬
‫گ ھیرے میں لتے کھڑا تھا۔۔۔۔۔‬
‫یس عالیان مجھے کونی صفانی نہیں سیتی۔تم انک مکار ایسان ہو ۔جس نے میرا اسنعمال ا یتے"‬
‫قاندے کے لتے کیا ہے اور کجھ نہیں اور مجھے تمہاری کونی نات نہیں کرنی ۔"چاہت اسے دھکا‬
‫د یتی رونی ناہر کی چایب تھا گتے لگی۔عالیان اسے کے ییجھے اتھی تھی تھاگ رہا تھا لیکن وہ رک‬
‫نہیں رہی۔وہ اسے آوازیں د ی یا اس کے ییج ھے تھاگ رہا تھا کہیں وہ تھر اس سے تجھڑ پہ‬
‫چانے۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 354‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫عالیان اس وقت ہوسییل میں آپریشن ت ھٹیر کے شا متے بیٹھا تھا۔وہ اییا سر ہاتھوں میں گرانے‬
‫جود کو نہت نےیس مجسوس کررہا تھا۔آیسو تھے تھم نہیں رہے تھے۔او نی کا دروازہ کھوال نو انک‬
‫پرس ناہر آنی۔عالیان لیک کر اس نک نہیجا۔۔۔۔‬
‫شسیر کیسی ہے وہ"عالیان نے نےفراری سے نوجھا۔۔۔۔"‬
‫د نکھے ان کا پریٹمبٹ چل رہا ہے اتھی کجھ تھی کہیا مشکل ہے"پرس پہ کہہ کے جو سرخری کا"‬
‫شامان لیتے آنی تھی۔لے کے اندر چلی گتی۔عالیان وہیں کھڑا تھا۔فہد نے اس کے کیدھے پہ‬
‫ہاتھ رکھتے ہونے ہوا۔‬
‫‪"،،،،،،،‬عالیان سب تھیک ہو چانے گا"‬
‫کیسے تھیک ہو چانے گا۔وہ اندر ایتی ئکل نف میں ہے۔ا یتے انہی ہاتھوں سے اسے موت کے"‬
‫منہ میں دھکیل دنا۔اگر اسے کجھ ہوگیا نو"عالیان کے رو نگتے کھڑے ہو گتے۔عالیان کی روح نو اس‬
‫میں یس چکی تھی۔اسے ئکل نف میں دنکھ کے عالیان کو اییا آپ ہارنا ہوا مجسوس ہوا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے ا یتے ہاتھوں اور کیڑوں کو دنکھا جو جون سے ستے ہونے تھے۔پہ جون اس کی چاہت کا‬
‫تھا۔جس چاہت کی ذرا سی ئکل نف پہ عالیان پڑپ اتھیا تھا۔آج اندر زندگی اور موت کی چیگ لڑرہی‬
‫تھی۔ایتی چاہت کا جون اس کی ئکل نف دنکھ کے عالیان کی چالت نہت خراب ہورہی تھی۔ ۔ی یا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 355‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نہیں قسمت اس کے اور کیتے امیجان لیتے والی تھی۔جو نار نار چاہت کو اس سے مال کہ دور لے‬
‫چانی تھی۔اب کی نار نو چاہت دور ہوچانی نو ت ھر کٹھی پہ ملتی ۔ قسمت عالیان کا کجھ زنادہ کڑا‬
‫امیجان لے رہی تھی۔۔۔۔‬
‫عالیان بییچ پہ بیٹھیا۔سب سوچتے لگا۔حب وہ چاہت کے ییجھے ییجھے تھاگ رہا تھا۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫قلیش ییک۔۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت میری نات سنو۔رک چاؤ"عالیان چاہت کے ییجھے ییجھے تھاگ رہا تھا۔وہ اس کی نات کا"‬
‫جواب دنے ئعیر قٹ ناتھ پہ چل رہی تھی۔معمول کے مظانق نہت زنادہ پرئفک تھی۔وہ چل کم‬
‫تھاگ زنادہ رہی تھی۔۔۔۔‬
‫مجھے تم جیسے دھوکے ناز کی کونی نات نہیں سیتی"چاہت رونے ہونے اسے جواب دے رہی"‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 356‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت نلیز"عالیان نے چاہت کو چالیا۔اور اسے نازو سے نکڑ کر ایتی طرف موڑا۔چاہت اییا آپ"‬
‫جھڑوانے کی‬
‫نگ ودو کرنے لگی۔رو رو کے اس کی ناک سرخ ہوچکی تھی۔آنکھوں کے کیارے الل ہورہے‬
‫تھے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مجھے جھوڑو۔میں سور مجادوں گی"چاہت اسے دھمکانے لگی۔۔۔"‬
‫چاہت تم اگر شاری دییا کو تھی اکھیا کرلو نا تھر تھی کونی مجھے نہیں روک شکیا ک نونکہ تم قانونی اور"‬
‫سرعی طور پر اتھی تھی میری ی نوی ہو۔اور پہ نات شاند تم تھول رہی ہو"عالیان اشکی نات پہ‬
‫ضنط کرنا تھاری نوجھل لہچے میں نوال۔۔‬
‫م‬
‫میں کجھ نہیں تھولی مسیر عالیان عظم۔لیکن آپ شاند تھول رہے ہیں کہ مجھ سے آپ کی"‬
‫شادی زپردستی کی گتی تھی۔اور میں آپ کے لتے مح نوری کے عالوہ اور کجھ نہیں ہوں۔اور اب‬
‫چیکہ میں آپ کی زندگی سے ئکل چکی ہوں نو آپ تھر مجھے اذ یت د یتے آ گتے۔آخر اور کییا گریں‬
‫گے آپ"چاہت شسکتے ہونے عالیان کو نہت نابیں سیاگتی۔عالیان یس ضنط کرنا رہ گیا‬
‫۔۔۔۔۔۔‬
‫جو تھی ہو۔تم اب حپ چاپ میرے شاتھ گھر چلو۔چل کے تمہاری شاری علط فہم یاں دور"‬
‫کردوں گا۔"عالیان کے ناس اسے ڈرانے کے عالوہ کونی اور راسنہ پہ تجا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 357‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نہیں نو کیا کرو گے تم ہاں !زپردستی کرو گے"چاہت اشکی آنکھوں میں جھانکتی ہونی نولی۔۔۔۔"‬

‫س‬
‫ہاں اگر تم پہ مانی نو سب کے شا متے تمھیں اتھا کے لے چاؤں گا۔ ھی تم"عالیان اس کے"‬
‫مج‬

‫کان میں تھ نکارا۔۔۔‬


‫تمہارے شاتھ چانے سے نہیر میں مرنا یسید کروں۔تم جیسا دھوکے ناز ایسان ئقین کے النق"‬
‫ہی نہیں ہے"چاہت اییا آپ جھڑوانے ہونے ئقرت سے نولی۔۔۔۔‬
‫چاہت حپ چاپ چلو میرا ضنط مت آزماؤ۔میں تمہیں سب انکسیلین کروں گا ۔"عالیان کو اب"‬
‫اس کی ہٹ دھرمی پہ غصہ آنے لگا تھا۔۔۔۔‬
‫عالیان جھوڑو مجھے درد ہورہا ہے"چاہت کو عالیان کی ائگلیاں ا یتے نازو پہ ی نوست ہونی مجسوس"‬
‫ہونی۔عالیان کو چاہت کی ئکل نف مجسوس ہونی نو ایتی گرقت اس کے نازوؤں پہ ڈھ یلی‬
‫کردی۔موقع ملتے ہی چاہت نے عالیان کو دھکا دنا۔عالیان اس سے دور ہوا۔چاہت اسے دھکا‬
‫د یتے ییلیس پہ پرفرار رکھ نانی اور قٹ ناتھ سے شلپ ہوکر سڑک میں انک پیز رقیار گاڑی سے‬
‫نکرا گتی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کو دھکا لگااس سے نہلے اسے کجھ سمجھ آنا چاہت گاڑی سے نکراگتی تھی۔عالیان کو ایتی‬
‫نانگوں سے چان ئکلتی ہونی مجسوس ہورہی تھی۔عالیان جواس ناحنہ ہو کر چاہت نک نہیجا۔جو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 358‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫زمین پہ جون سے لت یت پڑی تھی۔وہ نہت آہسنہ آہسنہ شایس لے رہی تھی۔عالیان نے‬
‫آکے اس جون سے لت یت وجود کو ا یتے نازو میں تھرلیا۔اور اس کا گال تھیٹھیا کے اسے ہوش‬
‫میں النے کی کوشش کررہا تھا۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫چاہت پہ !!نلیز آ کھیں کھولو میری چان "عالیان نے رونے ہونے چاہت کے نےچان وجود کو"‬
‫گلے سے لگانا۔اس نے چاہت کا ہاتھ ا یتے میں ہاتھ میں لیا۔وہ اس کے ہاتھ سے نےچان‬
‫ہوکے لڑھک گیا۔۔۔۔‬
‫تم ایسا نہیں کرشکتی۔میں تمہیں کجھ نہیں ہونے دوں گا۔"عالیان کو چاہت کا جون‪،‬اس کی"‬
‫ئکل نف روح کو کچوڑنے کے لتے کافی تھی۔اسے لگ رہا تھا ۔وہ زندہ ہی نہیں رہ نانے۔کافی لوگ‬
‫چاہت کے ادرگرد جمع تھے۔فہد تھی نہیجا نو چاہت کو عالیان کی نانہوں میں لت یت دنکھ کے‬
‫پریسان ہوگیا۔عالیان اسے نانہوں میں لتے روڈ پہ بیٹھا پڑپ رہا تھا۔۔۔‬
‫فہد نے فورا اتم نولییس کو کال کی۔چاہت کو ہوسییل لے چانا گیا۔عالیان جود تھی ڈاکیر تھا اسے‬
‫فرسٹ انڈ دے شکیا تھا لیکن اس کے جواس کام ہی نہیں کررہے تھے۔ایتی محبت کو ایتی‬
‫آنکھوں کے شا متے پڑ یتے دنکھ اسے کجھ سمجھ ہی نہیں آرہا تھا۔۔۔۔اس کے آنکھوں کے شا متے‬
‫آج وہ اس سے دور ہورہی تھی۔نل نل اس کی آنی چانی شایسیں عالیان کے شاتھ وایسنہ ہوچکی‬
‫تھیں ۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 359‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪....................................................................‬‬

‫اندر چاہت کا آپریشن چل رہا تھا اور ناہر عالیان کی ئکل نف میں چان ئکل رہی تھی۔وہ نےیس‬
‫ن‬
‫تھا۔فہد نے اسے یسلی دی۔۔وہ یس فرش کو گھوررہا تھا۔اس کی آ کھیں نلکل وپران تھیں۔اس کی‬
‫آنکھوں کے شا متے چاہت کی انک انک ناد چل رہی تھی۔اسی اییا میں فون کی رنگ ہونی۔اس‬
‫نے دنکھا نو ڈنڈ کی کال تھی۔اس نے رسنوکردی۔۔۔۔‬
‫‪...‬ہیلو"اس کی آواز میں دی یا جہاں کا درد سم یا تھا۔"‬
‫عالیان کہاں ہو تم فون ک نوں نہیں لگ رہا تمہارا اور تمہیں کراجی چانے کے لتے کس نے"‬
‫م‬
‫کہا" عظم ضاحب اس کے فون آتھانےہی پرستے لگے۔۔۔‬
‫ڈ ی یییڈ"!!!اس نے نونی ہونی آواز میں کہا۔۔۔"‬
‫عالیان کیا ہوا ۔تم روک نوں رہےہو"اس کی آواز سن کے وہ پریسانی سے نوجھتے لگے۔۔۔"‬
‫م‬
‫ڈنڈ وہ مررہی ہے؛ڈنڈ میری آنکھوں کے شا متے "عالیان نوال نو عظم ضاحب نولے۔۔۔"‬
‫کون مررہی ہے عالیان ۔کجھ نولو"عالیان فرش پہ گھی نوں کے نل بیٹھیا چال گیا۔اس کی آنکھوں"‬
‫سے آیسو رواں تھے۔اس کی چالت خراب تھی۔اس سے نات نہیں ہورہی تھی۔فہد نے اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 360‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫کے ہاتھ سے فون لیا۔اور پرک پہ پرک سب کجھ ییانا چال گیا۔پہ سن کے م ضاحب کے‬
‫پیروں سر زمین کھسکی ۔۔۔۔‬
‫م‬
‫فہد تم عالیان کو سیٹھالو۔ہم نہلی قالیٹ سے نہیچ رہے ہیں۔" عظم ضاحب پریسانی سے"‬
‫نولے۔۔۔‬
‫ع‬‫م‬
‫آپ چلدی آچا یتے ائکل عالیان کی چالت نہت خراب ہے۔"فہد کہتے لگا۔ م ضاحب ہت"‬
‫ن‬ ‫ظ‬
‫پریسان تھے۔ان کی بیتی جیسی نہو اور بیتے کی چالت اتھیں نہت ڈرارہی تھی۔تجھلے ناتچ مہی نوں‬
‫میں اتھوں نے چاہت کے لتے عالیان کا ناگل ین دنکھا تھا ۔اتھیں ڈر تھا کہ کہیں چاہت کو‬
‫کجھ ہوگیا نو عالیان نو جیتے جی مرچانے گا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اتھ نار۔نو ا یسے کرے گا نو کیسے چلے گا۔یس ہللا سے دعا کرکے تھاتھی تھیک"‬
‫ہوچانے۔ہمت کرمیرے تھانی"فہد اسے بییچ پہ یٹھانے ہونے نوال۔۔۔۔‬
‫ہاں چاہت نلکل تھیک ہوچانی گی۔میرے ہللا میرا اییا پڑا امیجان مت لے۔میں اس کے ئعیر"‬
‫جی نہیں ناؤں گا"عالیان شسکتے ہونے ہللا سے دعا کرنے لگا۔۔۔۔اچانک دروازہ کھوال۔تھر سے‬
‫پرس تھی۔اس نے عالیان کو انک حٹ نکڑانی کہ پہ قارمیسی سے لے آنے۔وہ حٹ فہد نے لے‬
‫لی۔وہ قارمیسی کی طرف چالگیا۔عالیان اندر چانے لگا نو پرس نے اسے روک دنا۔۔۔۔‬
‫شسیر نلیز مجھے ییادتحتے وہ کیسی ہے"عالیان تھر سے نوال۔۔۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 361‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫د نکھے آپریشن چل رہا ہے اور ان کے سر پہ نہت گہری جوٹ آنی ہے۔اس لتے اتھی کجھ تھی"‬
‫کہیا آشان نہیں ہے"فہد آگیا نو پرس اس سے دواییاں لیتی اندر چلی گتی۔۔۔۔‬
‫فہد نو نے سیا اس کے سر پہ انک گہری جوٹ آنی ہے۔میری چاہت ئکل نف میں ہے۔اور میں"‬
‫کییا نے یس ہوں نا۔دییاجہاں کا عالج کرنا ہوں آج ایتی ہمت نہیں ہے کہ ایتی زندگی کو تجا‬
‫شکوں۔اسے ئکل نف سے ئکال شکوں"اس کے کہتے پہ فہد نے اسے گلے لگالیا۔وہ رورہا تھا۔نہت‬
‫درد میں تھا۔۔۔۔‬
‫یس کر میرے نار کییا پڑنے گا۔چاہت کو کجھ نہیں ہوگا وہ تھیک ہوچابیں گی۔نو یس صیر"‬
‫کر"فہد اسے یسلی د یتے ہونے نوال۔۔۔‬
‫کییا صیر کروں میں میری آنکھوں کے شا متے چلتی گاڑی کے شا متے آگتی اور میں کجھ تھی پہ"‬
‫کرسکا"عالیان پڑپ رہا تھا۔۔۔۔‬
‫میں کیا جواب دوں گا ائکل کو میں ان کی بیتی کا چیال رکھتے میں ناکام ہوگیا"عالیان لگانار جود کو"‬
‫قصوروار تھہرا رہا تھا۔فہد کو ا یتے دوست دنکھ کے نہت دکھ ہورہا تھا۔اسے عالیان نلکل دنواپہ لگ‬
‫رہا تھا۔وہ حیران تھا کہ کونی کسی سے ایتی محبت کرشکیا ہے۔۔۔۔۔‬
‫اسی دوران دروازہ کھوال۔ڈاکیر ناہر آنا۔عالیان تھاگ کر اس نک نہیجا"ڈاکیر کیسی ہے میری‬
‫وائف"عالیان نےجیتی سے نوال۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 362‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دنکھتے آپ کی وائف کے سر پہ نہت گہری جوٹ لگی ہے۔نلڈ نہت لوس ہوگیا تھا۔ان کا انک"‬
‫ناؤں تھی فرنکحر ہوگیا۔اور تھی نہت جوبیں آنی ہیں۔تھر تھی ہم نے آپریشن کردنا ہے۔وہ اتھی‬
‫تھی حظرہ سے ناہر نہیں آنی ہیں۔حب نک وہ ہوش میں نہیں آچانی کجھ تھی کہیا مشکل‬
‫ہے۔یس آپ دعا کیحتے کہ وہ چلدی ہوش میں آچابیں"!ڈاکیرپرفیسیلی پہ کہیا کیین میں چالگیا۔ییجھے‬
‫عالیان کی چان اور عذاب میں ڈال گیا۔پہ نات آج نک کیتے لوگوں کو کہی تھی لیکن اس کی‬
‫ئکل نف کا اندازہ آج اسے ہورہا ہے۔۔۔۔‬
‫چاہت کو روم میں سفٹ کردنا گیا تھا۔وہ آنی سی نو میں تھی۔عالیان اسے روم کے سیسے سے دنکھ‬
‫رہا تھا۔ایتی چاہت کو ا یسے مسی نوں اور نال نوں میں چکڑے دنکھ کے اس کے دل پہ جیسے ضرب‬
‫لگی تھی۔عالیان نے ڈاکیر سے پرمیشن لے لی تھی اس سے انک دقعہ ملتے کی۔وہ اندر گیا نو اس‬
‫ت‬ ‫ق‬ ‫س‬‫ی‬‫ک‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ش‬
‫کی چاہت آ چن ما ک لگانے دییا جہاں سے عا ل ییڈ پہ پڑی ھی۔عالیان کو اییا ا ک ا ک‬
‫قدم سو سو من کا لگ رہا تھا۔وہ اییا آپ گھسبٹ کے اس نک نہیجا اور اس کے ییڈ کے شاتھ‬
‫لگے سنول پہ بیٹھ گیا۔اس کی آنکھوں سے آیسو نوٹ کے گرا۔۔۔۔‬

‫اس نے چاہت کا ڈرپ واال ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لیا اور اسے ا یتے ہوی نوں سے لگالیا۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 363‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آور کییا امیجان لیتےکا ارادہ ہے۔اور کیتی ئکل نف د ی یا چاہتی ہو مجھے۔دنکھو نل نل مررہا ہوں ۔تھر"‬
‫تھی آتھ نہیں رہی تم ۔نہی چاہتی تھی ناکہ مجھے ئکل نف ہو۔ دنکھو تمہارا سڑو پڑپ رہا‬
‫ہے"۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اب پہ مذاق یید کرو اور اتھو شاناش ۔تمھاری مذاق کرنے کی عادت اتھی نک گتی نہیں ہے"‬
‫پہ"عالیان نلکل ناوال ہوحکا تھا۔۔اسے ڈایٹ رہا تھا لیکن وہ کہاں سن رہی تھی۔وہ نو نےہوش‬
‫تھی۔۔۔۔‬
‫دنکھو چاہت مجھے ییا ہے تم ناراض ہو لیکن کونی ا یسے کرنا ہے کیا۔آتھو میری چان مجھ سے لڑو"‬
‫ن‬
‫مجھے ایتی ناراضگی ظاہر کرو۔تم نہاں آ کھیں یید کتے لیتی ہو"عالیان رونے ہونے اس سے کہہ رہا‬
‫تھا لیکن وہ نو ہوش میں ہی نہیں تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اب عالیان کی ہمت جواب دے گتی اس نے چاہت کا ہاتھ ا یتے ما تھے سے لگانا ور رونا سروع‬
‫کردنا۔۔ا یتے میں پرس آنی اور عالیان کو ناہر چانے کا نوال۔عالیان اتھتے وقت اس کے ما تھے پہ‬
‫لب رکھیا جہاں یتی ییدھی تھی ناہر چال گیا۔چاہت کی گردن میں کافی کھروجیں آنی تھیں۔وہاں تھی‬
‫یتی ی یدھی تھی۔عالیان کی چاہت آج بی نوں میں چکڑی زندگی اور موت کے ییچ جھول رہی‬
‫تھی۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 364‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ادریس ضاحب اور عافنہ تھی ہوسییل نہیچ چکے تھے۔اتھوں نے آنے ہی جیسے عالیان کو دنکھا نو‬
‫اسے وہاں دنکھ کے حیران ہو گتے۔۔۔۔‬
‫فہد نے اتھیں شاری صورتجال سے آ گاہ کیا۔نو ادریس ضاحب عالیان نک آنے۔۔"کیا کیا تم نے‬
‫میری تچی کے شاتھ کہ اس کی پہ چالت ہوگتی۔"اتھوں نے عالیان کا گری یان نکڑنے غصے سے‬
‫نولے۔ان کے آیسو تھی امڈنے کو ی یار تھے۔۔۔‬
‫ائکل پہ یس انک چادپہ تھا۔میں کٹھی تھی چاہت کوئکل نف د یتے کے نارے میں سوچ ہی"‬
‫نہیں شکیا"عالیان اییا گری یان جھڑوانے ہونے نوال۔۔۔‬
‫تم نہلے ہی اسے نہت ئکل نف دے چکے ہو عالیان اس لتے نہیر پہ ہوگا کہ تم نہاں سے چلے"‬
‫چاؤ"ادریس ضاحب عالیان کو چانے کا نول رہے تھے لیکن وہ کیسے چال چانا ایتی چاہت کو جھوڑ‬
‫کے وہ وہاں سے انک سیکیڈ نک نہیں ہال۔‬
‫ادریس ضاحب اس پہ غصہ کرنے لگتےوہ حپ چاپ پرداست کررہا تھا۔وہ یس چاہت کی زندگی‬
‫چاہیا تھا اسے کونی سروکار نہیں تھا کہ کونی اسے کیا کہیا ہے۔عافنہ نو رو رو کے ہلکان ہوچکی تھیں‬
‫۔ان کی الڈلی بیتی آج موت سے لڑ رہی تھی۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 365‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان مسلسل چاہت کو دنکھ رہا تھا۔اس کا درد ت ھٹ رہا تھا چاہت کی چالت دنکھ کے۔وہ آنی‬
‫سی نو کے ناہر بیٹ ھے تھے۔عالیان دنوار سے ییک لگانے کھڑا تھا۔چاہت کو نے ہوش ہونے‬
‫آتھارہ گھیتے ہو چکے تھے۔اس کی چالت میں ذرا شدھار نہیں آرہا تھا۔فہد اس کے شاتھ ہوسییل‬
‫میں تھا۔آدھی رات ہوچکی تھی۔عالیان نے لڑ جھگڑ کے عافنہ اور ادریس ضاحب کو گھر تھیج دنا‬
‫۔وہ ائکار تھے لیکن عالیان نے عافنہ کی طی نعت دنکھ کے اتھیں تھیج دنا۔۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ل‬ ‫ہ‬
‫ک‬
‫اچانک آدھی رات کو ل چی نو شارے ڈاکیرز چاہت کے مرے کی طرف تھاگ رہے‬
‫تھے۔عالیان کی چان نو چلق میں انک گتی تھی۔وہ تھی زپردستی روم میں گھسا نو دنکھا چاہت زور‬
‫زور سے شایسیں لے رہی ہے۔اور میشن اس کی دل کی دھڑکن گرنی دکھارہی ہے۔عالیان کو‬
‫دھڑکن کے شاتھ ایتی چان تھی ئکلتی مجسوس ہونی۔عالیان فورا ییڈ نک نہیجا۔۔۔۔‬
‫اس نے ڈاکیر کے ہاتھ میں اتجکشن دنکھا نو وہ صیح نہیں لگا اس نے فورا وہ جھییا اور دنکھا نو وہ‬
‫ضرف شایس تجال کرنے کے لتے تھا۔ڈاکیر غصے سے نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،‬مسیر عالیان پہ کیا کررہے ہیں آپ ؟؟"‬
‫دنکھتے ڈاکیر میں تھی انک ڈاکیر ہوں اور آپ جو اتجکشن لگا رہے ہیں اس سے میری وائف"‬
‫تھیک نہیں ہوگی۔میں پہ دوسرا اتجکشن لکھ رہا ہوں شسیر آپ لے آ یتے۔ہری اپ"پرس نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 366‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ڈاکیر کی طرف دنکھا نو اس نے اییات میں سر ہالنا۔پرس وہ اتجکشن النی فورا عالیان نے اسے‬
‫اتجکٹ کیا نو کجھ دپر میں چاہت کی دھڑکن نارمل ہوگتی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان وہیں بیٹھ گیا اور چاہت کا ہاتھ نکڑ بیٹھ گیا۔چاہت اتھی تھی نے ہوش تھی۔اشکی چالت‬
‫تھیک تھی نہیں تھی۔‬

‫صیح کی روستی کھڑکی سے اندر آرہی تھی۔چاہت کو نےہوش ہونے جوبیس گھیتے سے زنادہ ہو چکے‬
‫تھے۔اس کی چالت میں ذراشا شدھار نہیں آناتھا۔عالیان اس کاہاتھ ہاتھوں میں لتے اس کے ییڈ‬
‫پہ سر ر ک ھے سورہا تھا۔عالیان جھیکے سے اتھا اس نے ئظریں آتھا کے دنکھا نو چاہت اتھی تھی‬
‫نے ہوش ہے۔عالیان سیدھا ہوا۔اس کے ما تھے پہ نوسہ دنا۔چیک کرنے لگا نو اسے ذرا نہیری‬
‫مجسوس نہیں ہونی۔ک نونکہ بیسبٹ ایتی ونل ناور سے چلدی تھیک ہونا ہے۔لیکن چاہت کو نو جیتے‬
‫کی جواہش تھی ہی نہیں۔اس لتے اس کی ناڈی کسی تھی پریٹمبٹ کا ریسیایس نہیں کررہی‬
‫تھی۔عالیان اس وجہ سے تھی کافی پریسان ت ھا۔۔۔۔۔‬
‫وہ جود پہ ضنط رکھیا ناہر ئکل گیا۔فہد تھی آحکا تھا۔‬
‫عالیان تھاتھی کہ طی نعت میں کجھ شدھار آنا؟؟"۔۔۔۔۔۔"‬
‫۔"نہیں "عالیان آیسو ضنط کرنا ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 367‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اجھا چل کجھ کھالے نو نے کل سےکجھ نہیں کھانا"فہد کو وہ انک ہی دن میں نہت ہارا ہوا"‬
‫ایسان لگا جس کا سب چٹم ہونے واال ہو۔۔۔۔۔۔‬
‫نہیں فہد مجھے تھوک نہیں ہے"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان ا یسے نو اییا چیال نہیں ر ک ھے گا نو تھاتھی کا چیال کیسے رکھ نانے"فہد نے اسے ک نویس"‬
‫کرنے کی کوشش کی۔۔۔۔۔‬
‫نہیں فہد میں کجھ تھی نہیں کھاؤں گا۔چاہت اندر زندگی اور موت سے لڑرہی ہے۔میری محبت"‬
‫ایتی ئکل نف میں ہے اور میں کیسے کجھ کھا شکیا ہوں ۔میری نوتھوک ہی مرگتی ہے"۔۔۔عالیان‬
‫ا یتے آیسوؤں ضنط کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔‬
‫فہد اسے میانے کی نہت کوشش کی لیکن وہ ایتی نات پہ ڈنا ہوا تھا۔صیح سے دونہر ہوگتی۔چاہت‬
‫کی چالت میں ذرا تھر تھی فرق نہیں پڑا۔اب اس کی چالت مزند خراب ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان "عالیان ‪،‬ادریس اور عافنہ اتھی ہوسییل میں آنی سی نو کے ناہر بیٹ ھے تھے کہ عالیان کو"‬
‫م‬
‫عظم ضاحب نے آواز دی اس نے سر اتھا کے دنکھا۔۔۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ۔!عالیان ان کے گلے لگ گیا۔اس کی ہمت نوٹ گتی۔جو جود پہ ایتی دپر سے ضنط کتے بیٹھا"‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 368‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان یس میرا بییا!چاہت کیسی ہے اب"عالیان کی بیٹھ تھٹھیانے نولے۔عالیان کو واقعی"‬
‫ان کے آنے سے کافی جوضلہ ہوا تھا۔۔۔۔‬
‫ڈنڈ چاہت تھیک نہیں ہے۔بیس گھیتے سے زنادہ ہو گتے ہیں اس کی چالت میں ذرا تھی فرق"‬
‫ئ‬
‫نہیں آنا ہے۔آج نہاں میری شاری علٹم نےکار ہوگتی۔میں ایتی چاہت کے لتے کجھ تھی نہیں‬
‫ن‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫گ م‬
‫کرنارہا۔ "عالیان کی رگیں ین یں۔ م ا تے تے کی چالت د کھ کے کافی پریسان ہو گتے۔عالیان‬
‫ی‬‫ب‬ ‫ی‬
‫کی اخڑی چالت دنکھ الریب تھی رونے لگی۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان سب تھیک ہوچانے گا۔یس تم صیر سے کام لو۔اگر چاہت کی چالت میں شدھار پہ آنا"‬
‫م‬
‫نو ہم اسے نوایس لے چلیں گے۔آخری دم نک کوشش کریں گے" عظم ضاحب اس یسل یاں‬
‫د یتے ادریس ضاحب کی طرف گتے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬ ‫م‬ ‫ی‬‫ک‬ ‫ن‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ظ‬ ‫ع‬ ‫م‬
‫م میری تی کی چالت د کھ رہے ہو۔ تی اذ یت یں ہے وہ۔ یں نے اس کی شادی"‬
‫عالیان سے اس لتے کی تھی کہ میری بیتی کو ا یتے شسرال میں تھی ماں ناپ کا ییار ملے گا‬
‫۔اسے کونی ئکل نف نہیں ہو گی۔لیکن میری چیجل چاہت ہسیا تھول ہی گتی تھی۔اور اب نو اندر‬
‫زندگی اور موت کے ییچ جوجھ رہی ہے۔نہت اج ھا وعدہ یٹھانا تم نے اور تمھارے بیتے نے‬
‫ت‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫م۔د کھ رہے میری چاہت کو"ادریس ضاحب ال رہے۔اندر کا عیار جو اندر دنانے ھے ھے وہ‬
‫ناہر آرہا تھا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 369‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬‫م‬
‫آخر ناپ تھے کیسے دنکھ لیتے ایتی بیتی کو ئکل نف میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ م ضاحب ا یتے دوست کی‬
‫ظ‬
‫ئکل نف سمجھ شکتے تھے آخر چاہت ان کی بیتی ہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫مجھے معاف کردو ادریس ۔میں چاہت کا چیال نہیں رکھ نانا۔" عظم ضاحب ہاتھ جوڑ کے معافی"‬
‫ما نگتے لگے۔ادریس ضاحب نے دوسری طرف منہ کرلیا۔وہ اس وقت شدند غصے میں‬
‫تھے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان الریب سے گلے لگ کے ایتی ئکل نقیں ییان کرنے لگا۔وہ ا یتے بیتے کی چالت سمجھ شکتی‬
‫م‬
‫تھی۔اتھوں نے تجھلے ناتچ مہی نوں میں عالیان کی چالت دنکھ رکھی تھی۔ عظم ضاحب کا غصہ‬
‫تھی عالیان کو دنکھ کے چٹم ہوگیا اب نو اتھیں عالیان پہ پرس آنے لگا تھا۔کس قدر ئکل نف میں‬
‫تھا۔نہلے چاہت سے ناتچ مہیتے الگ رہا تھر حب چاہت ملی نو ای یا پڑا چادپہ ہوگیا اور عالیان سب‬
‫کا ذمہ دار جود کو مای یا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬ ‫م‬
‫م ضاحب نے ھی چاہت کا معاینہ کیا ا یں چاہت کی چالت ہت ڈرا رہی ھی۔چاہت‬
‫کے تحتے کے نہت کم چایشس تھے۔عالیان اسی لتے نو پڑپ رہا تھا۔چاہت کے پرتمی بٹ میں‬
‫کونی کسر نہیں جھوڑی تھی کسی تھی ڈاکیر نے لیکن اس کی چالت شام کے وقت مزند نگڑنے‬
‫لگی۔نہلے نو عالیان نے جو اتجکشن دنا تھا اس کی دھڑکن نارمل ہوگتی تھی۔لیکن تھر سے اس کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 370‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دھڑکییں کم ہونے لگی۔ڈاکیر نہت پریسان تھے۔کہ آپریشن کے ناوجود اس کی چالت نگڑنی ہی‬
‫چارہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫رات کو حب ڈاکیر چاہت کا چیک اپ کرکے چلے گتے۔وہ اب مانوس ہورہے تھے۔عالیان ان‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬
‫ک‬
‫کے شاتھ ہی تھا۔ م ضاحب نونکہ آنے چانے رہتے ھے نو کافی ڈاکیرز ا یں چا یتے ھے۔ تی‬
‫نار سمییارز میں ان کی مالقات ہونی تھی ان ڈاکیرز سے۔۔۔۔۔۔۔ ۔ڈاکیرز کی مانوسی کےناوجود‬
‫عالیان کو امید تھی کہ وہ تھیک ہوچانے گتی۔اسے ہللا پہ نورا ئقین تھا۔چاہت کی چالت دنکھ کہ‬
‫تھی اس کا ئقین انک مبٹ کے لتے تھی ڈگمگانا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ڈاکیرز کے چانے کے ئعد عالیان چاہت کے ناس بیٹھ گیا۔اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے‬
‫لگا۔اسے چاہت کی نابیں ناد آرہی تھیں ۔چاہت کی سراربیں ‪،‬اس کا ہسیا‪،‬غصہ کرنا۔اس کے‬
‫ک نوٹ سے انداز۔اس کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔جیسے ہی وہ ہوش کی دییا میں لونا نو ئظر‬
‫چاہت کے زجمی وجود پہ گتی نو دل انک نار تھر سے جون کے آیسو رونے لگا۔انک آیسو اس کی‬
‫آنکھ سے ئکل کر اس کی پڑھی ہونی سنو میں چذب ہوگیا۔۔۔۔۔اس کا ہاتھ چاہت کے سر پہ‬
‫ت ھا ۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 371‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اچانک اس کی ئظر چاہت کی نلکوں پہ گتی جن میں ذرا ذرا چییش تھی۔اس کی ائگلیاں تھی ہل‬
‫ہل ہل ن‬
‫رہی تھی۔شاند اسے ہوش آرہا تھا۔مسی نوں میں نوری طرح چکڑی چاہت کی کی آ یں ھو لتے‬
‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫کی کوشش کرنے لگی۔عالیان کی نو جوسی کی کونی ایتہاء پہ تھی۔اس کی چاہت کو ہوش آرہا‬
‫تھا۔عالیان کھڑا ہوا اس کی کیڈیشن چیک کرنے لگا ۔چاہت کو واقعی ہوش آرہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت میری چان !آ یں ھو لتے کی کوشش کرو"عالیان ییار سے چاہت کو ہتے لگا۔جو آ یں"‬
‫کھو لتے کی کوشش کررہی تھی۔"عالیان "اس نے آکسیچن ماکس سے ہلکے سے عالیان کو آواز‬
‫دی۔اور اییا ہاتھ اتھا عالیان کو جھونے کی کوشش کی نو عالیان نے اس کاڈرپ واال ہاتھ نکڑ کے‬
‫ن‬
‫ل نوں سے لگالیا۔چاہت نے آہسنہ آہسنہ ایتی نوری آ کھیں کھول کے دنکھا نو عالیان اس کا ہاتھ‬
‫ا یتے ہاتھوں میں لتے۔ایتی سرخ آنکھوں سے اسے محبت تھری ئظروں سے دنکھ رہا تھا۔چاہت‬
‫کو کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔اس کے جسم سے درد کی بیسیں اتھ رہی تھی۔اس کا ندن درد سے‬
‫نوٹ رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے انک ئظر عالیان کو دنکھا۔وہ نہت کمزور ہوگتی تھی۔اس نے اییا ہاتھ کے ہاتھوں سے‬
‫جھڑوانے کی کوشش کی لیکن اس کی گرقت مصنوط تھی۔چاہت نے تھک کے مزاجمت پرک‬
‫کردی۔وہ کجھ نول نہیں رہی تھی۔اسے اس چالت میں تھی عالیان کی نےوقانی ناد آرہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 372‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھی۔اس کی آنکھوں سے آیسو گرا اور نکتے میں چذب ہونے سے نہلے ہی عالیان نے ایتی ائگل نوں‬
‫کے نوروں سے جن لتے۔۔‬
‫کب نک نوں جود کو اور مجھے اذ یت د یتی رہوگی"عالیان اس سے مجاطب تھا۔۔۔۔۔"‬
‫تمہیں ییا ہے تمہیں اس چال میں دنکھ کے مجھ پہ کیا گزرہی ہے۔حب تمہیں گاڑی نے ہٹ"‬
‫کیا تھا مجھے نو لگ رہا تھا کسی نے مجھ سے میرا سب کجھ جھین لیا ہے"عالیان مسلسل نول رہا‬
‫تھا۔حب چاہت نے کونی جواب پہ دنا وہ کھڑا ہوگیا اور اس کے ما تھے پہ اییا لمس جھوڑنے ناہر‬
‫ڈاکیر کو ییانے چال گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫اس کے ئعد ڈاکیرز نے آکے اس کا چیک اپ کیا ۔وہ نو حیران تھے ۔اتھیں چاہت کے تحتے کی‬
‫امید نہیں تھی۔لیکن کہ چاہت کے ہوش میں آنے ہی اتھیں واقعی ہللا کی ظاقت کا اندازہ ہوا کہ‬
‫ہللا ہر حیز پہ قادر ہے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کے سواء سب چاہت کے روم میں موجود تھے۔چاہت کو عالیان سے سکایت تھی۔موم‬
‫ڈنڈ سے نہیں۔اس لتے موم ڈنڈ تھی اسی کے شاتھ تھے۔عالیان ناہر سے اسے دنکھ رہا تھا۔وہ‬
‫ییڈ پہ لیتی ڈنڈ کی کسی نات پہ مسکرارہی تھی۔عالیان تھی مسکرانے لگا تھا۔۔۔۔اسی مسکراہٹ‬
‫پہ نو عالیان نے اییا دل ہارا تھا۔آج کیتے دنوں ئعد عالیان مسکرارہا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 373‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت کو آنی سی نو سے روم میں سفٹ کردنا گ یا تھا۔وہ اب نہیر تھی۔عالیان حب تھی اس سے‬
‫ملتے آنا نو نلکل حپ ہوچانی۔کسی تھی نات کا جواب نہیں دے دہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تم اب کیسا مجسوس کررہی ہو"عالیان نے اسے کے گال پہ ہاتھ رکھتےہونے نوجھا نو"‬
‫چاہت نے کونی جواب نہیں دنا۔اس نے اس کا ہاتھ ا یتے جہرے سے ہیادنا اور منہ دوسری‬
‫طرف کردنا۔جس کا ضاف مظلب تھا کہ وہ اس سے کونی نات نہیں کرنا چاہتی تھی۔عالیان‬
‫نےیس تھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت !آخر کب نک تم مجھے اور جود کو میرے ناکردہ خرم کی سزا د یتی رہو گی۔"عالیان نہت دکھ"‬
‫ب‬
‫تھرے لہچے میں نوال۔نو چاہت کجھ پہ نولی۔وہ نو یٹھردل یتی یٹھی تھی۔لیکن وہ تجاری کیا کرنی وہ‬
‫ک‬‫ن‬
‫حب تھی عالیان کو د تی نو اسے وہ سب ناد آچانا۔وہ ھی نو ل نف یں ھی۔۔۔۔۔۔عالیان‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬
‫چاہت کی نےآغییاری دنکھ کے جود پہ ضنط رکھیا ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔‬
‫ا یسے دنکھتے دنکھتے چاہت کافی تھیک ہوچکی تھی۔ل یکن عالیان روز آنا تھا۔اسے اس کے رونے‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫سے تھیس ضرور تی ھی۔تھر ھی وہ صنوط ییارہیا۔اس کاچیال رکھیا۔چاہت نے ی یگ آکے‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ح‬‫ی‬
‫ضد لگا لی کہ اگر عالیان اب آنا نو وہ دوانی نہیں لے گی کجھ تھی نہیں کھانے گی۔اور اسے ہوش‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 374‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬ ‫ت م‬
‫آنے اتھی ضرف بین دن ہونے تھے۔دوانی ضروری ھی۔ م اور ادریس ضاحب چاہت کی‬
‫ظ‬
‫ئکل نف سمجھ شکتے تھے۔انہیں ییا تھا کہ اگر ان کا کہا پہ مانا گیا نو واقعی دوانی نہیں لے گی جو‬
‫قلجال وہ افورڈ نہیں کرشکتے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ظ‬‫ع‬‫م‬


‫م ضاحب ہت پریسان ھے وہ چاہت کی نات رد یں کر کتے ھے۔ کن عالیان کی چالت‬
‫تھی وہ دنکھ چکے تھے۔اس لتے اتھوں نے ق نصلہ کیا کہ عالیان چاہت سے دور رہے۔حب‬
‫اتھوں عالیان کو ییانا نو اسے چار سو چالیس والٹ کا جھ نکا لگا۔۔۔۔‬
‫واٹ ڈنڈ!آپ کہہ رہے ہیں کہ میں ہوسییل پہ آؤں ۔ایتی چاہت سے دور رہوں ۔ایسا نہیں"‬
‫ہوشکیا۔مجھے نہت مشکل سے چاہت ملی ہے۔اب میں سے دور نہیں رہ شکیا"۔۔۔۔۔۔‬
‫دنکھو عالیان تم چا ہتے ہو پہ کہ چاہت چلدی تھیک ہوچانے نو ہمیں پہ کرنا ہوگا ک نونکہ چاہت"‬
‫ب‬
‫ضد لگا کہ یٹھی ہے اگر اب تم اس سے ملتے گتے نو وہ دوانی نہیں لے گی۔اور تم چا یتے ہو‬
‫م‬
‫چاہت کو " عظم ضاحب اسے سمجھانے لگے۔انہیں عالیان کی ئکل نف کا اندازہ تھا لیکن وہ کیا‬
‫کرنے اتھیں چاہت کی نات مایتی پڑی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 375‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬
‫پر ڈنڈ ایسا کیسے کرشکتی ہے وہ میرے شاتھ۔اور کیتی سزا د ی یا چاہتی ہے مجھے"عالیان آ یں"‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫میحیا ہوا نوال۔۔۔۔‬


‫م‬
‫عالیان اگر تم گتے تھی نو ادریس تمہیں نہیں ملتے دے گا۔اس لتے تم مت چانا لیکن" عظم"‬
‫م‬
‫ضاحب روکے نو عالیان ان کی طرف یجشس ہوکے دنکھتے لگا۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬لیکن کیا ڈنڈ؟؟"‬
‫وہ اسے پرک پہ پرک سمجھانے لگے کہ آگے کیا کرنا ہے۔ نو عالیان کے جہرے پہ جوسی کی لہر دوڑ‬
‫گتی تھی۔اس کے جہرے پہ شکون ہی شکون تھا۔۔۔۔۔‬
‫تھییکس ڈنڈ"۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫م‬
‫عالیان ا یتے ڈنڈ کے گلے لگ گیا۔ عظم ضاحب عالیان کے ماموں کے گھر رہے تھے جو آحکل‬
‫دویتی گتے ہونے تھے۔وہاں سے ہوسییل فریب تھی تھا۔اس لتے عالیان آرام سے کسی تھی‬
‫وقت آچا شکیا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے عالیان کو روک نو ل یا تھا مگر وہ نہیں چایتی تھی کہ وہ کجھ ایسا کرنے واال ہے کہ اس‬
‫کی شاری اجییاطی نداپیر دھری کی دھری رہ چابیں گی۔‬

‫‪....................................................................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 376‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫چاہت کو ہوسییل سے ڈسجارج کردنا گیا تھا۔وہ چل تھر نہیں شکتی تھی۔اس کا انک ناؤں فرنکحر‬
‫تھا۔اس کے سر پہ یتی ییدھی تھی۔اور گردن اور نازو پہ کھروجوں کی وجہ سے وہاں تھی بی یاں‬
‫م‬
‫ییدھی تھیں ۔چاہت کے کہتے پہ ادریس ضاحب نے عظم ضاحب سے ناراضگی چٹم کردی تھی۔‬
‫‪ .‬لیکن وہ اس وقت نک عالیان کو معاف نہیں کرنا چا ہتے تھے حب نک چاہت نہیں کرد یتی‬
‫م‬ ‫ک‬‫م‬ ‫گ‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ظ‬‫ع‬ ‫م‬
‫م ضاحب کے ہت ہتے کے ناوجود چاہت کو ادریس ضاحب ھر لے آنے۔وہ ل ییڈ‬
‫ریسٹ پہ تھی۔اس کی جسمانی ئکل نف تھلے ہی کم ہوگتی ہو لیکن اس کی ذہتی چالت تھیک نہیں‬
‫تھی۔ہر وقت کھونی کھونی سی رہتی تھی۔۔۔۔‬
‫اس کے کہتے کے ئعد عالیان کہیں تھی ئظر نہیں آنا اس لتے وہ پرشکون تھی۔اس کا دھیان‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫م‬
‫ییانے کے لتے ادریس ضاحب اور م ضاحب اسے ا یتےکالج کے نا م کے صے سیانے نو وہ‬
‫ضرف مسکرانے پہ ہی اک نفا کرنی۔اب انہیں کون ییانا کہ چاہت کی جس ہیسی کو النے کی وہ‬
‫ی‬
‫کوشش کررہے ہیں وہ نو کب کی کہیں کھو چکی ہےشاند لوس ا یجلیس ۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کے ہوسییل سے آنے کے ئعد عافنہ ہروقت اس کےشاتھ شانے کی طرح موجود ہونی‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ع‬‫تھ م‬
‫ئ‬
‫یں ۔ م اورالریب ھی آنے چانے ھے۔ان کے چانے کے عد چاہت دوانی لے کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 377‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سوگتی۔دوانی کی وجہ سے اسے نہت بیید آنے لگتی تھی۔عافنہ تھی اسی کے کمرے میں اس کے‬
‫شاتھ سونی تھیں ۔‬
‫رات کے ئقرییا انک تچے کے فریب انک ہ نولہ کھڑکی سے اندر کودا۔نلیک کلر کی ہوڈ ‪،‬نلیک کلر کا‬
‫ہی ماشک لگانے۔وہ چاہت کے ی یڈ کی طرف آنا اور دوزانوں بیٹھ گیا۔اور سونی ہونی چاہت کے‬
‫نالوں میں ہاتھ چالنے لگا۔اس کے سر پہ یتی تھی۔جھک کے اس کی یید آنکھوں کا ماشک ہیا‬
‫کے نوسہ دنا۔پہ کونی اور نہیں عالیان تھا۔جو ہر روز رات کو چاہت کو نکھتے آنا تھالیکن آج وہ اکیال‬
‫نہیں چانے واال تھا تھا۔ک نونکہ اس کے صیر کا یٹماپہ لیرپزہو حکا تھا۔وہ اب چاہت کے ئعیر‬
‫نہیں رہ شکیا تھا۔۔۔۔‬
‫اس لتے ڈنڈ کے نلین کے مظانق وہ اسے ا یتے شاتھ لے چانے ناکہ اسے آرام سے میا شکے‬
‫ک نونکہ دورناں قاضلوں کو مزند پڑھانی ہیں۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫اس کے نوسے سے چاہت نے ہلکی سے آ یں ھو یں نو عالیان نے اسے بیید کا ا کشن دے‬
‫ج‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫دنا ناکہ اس کی آنکھ پہ کھل چانے۔وہ جھکا اور چاہت کو ایتی ناہوں میں سمییا اور دروازہ کھولیا ناہر‬
‫ئکلیا چال گیا۔گ بٹ کے ناہر کھڑی گاڑی میں عالیان نے چاہت کو پرمی سے یٹھانا اور سبٹ ی یلٹ‬
‫ناندھ دی۔اگاڑی زن سے تھاگا لے گیا۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 378‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫وہ چاہت کو لے کر شہر سے دور فہد کے انک قارم ہاؤس میں لے آنا ۔چاہت کو اتھانا اور روم‬
‫میں الکے ییڈ پہ لییا دنا۔۔۔۔‬
‫وہ نہت جوش تھا چاہت آج ناتچ مہیتے ئعد اس کے شاتھ تھی۔وہ فریش ہوکے آنا ۔اور آکے‬
‫چاہت کے ناس دراز ہوگیا۔اس سے کونی نوجھیا کہ وہ کس قدر ایتی چاہت سے محبت کرنا‬
‫تھا۔حب چاہت آنی سی نو میں زندگی موت کی چیگ لڑرہی تھی۔نو عالیان تھی نل نل مررہا‬
‫تھا۔سوچ کہ اس کی چان ل نوں پہ آچانی تھی کہ اگر چاہت کو کجھ ہوچانا ۔۔۔۔‬
‫عالیان انہی سوجوں میں گم چاہت کے نالوں میں ہاتھ تھی چال رہا تھا۔اس نے ہلکا شاچاہت‬
‫کے سر کے زجم کو جھوا نو چاہت کے جہرے پہ گہری بیید میں ہونے کے ناوجود تھی نےجیتی‬
‫آگتی۔جیسے اسے نہت درد ہورہا ہو۔عالیان اس کی ئکل نف کو دنکھ کے جود پہ ضنط کرنا اس کے‬
‫ما تھے کو ہوی نوں سے جھوا۔۔۔۔۔‬
‫اور چاہت کی گردن میں منہ دے کے گہری بی ید سوگیا۔آج اسے عرصے ئعد شکون کی بیید آنے‬
‫والی تھی۔ک نونکہ اس کی چاہت اس کے شاتھ تھی۔۔۔۔‬

‫چاہت کی آنکھ کھلی نو اییا جسم نوییا مجسوس ہوا۔نہلے نو بیید کے جمار میں کجھ ییا ہی پہ چال کہ وہ‬
‫کہاں ہے۔وہ کافی دپر ج ھت کو گھورنی رہی۔ا ی تے ناس اسے عالیان کی جوسنو آنی نو اسے جھ نکا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 379‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لگا۔اس نے مڑ کے دنکھا نو عالیان اسے کس کے نکڑے سو رہا تھا۔اس کا جہرہ چاہت کی گردن‬
‫میں تھا۔اسے نو ئقین ہی نہیں ہورہا تھا۔وہ رات کو نو امی کے شاتھ سونی تھی۔پہ کونی اجیتی چگہ‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اس کی آنکھوں میں آیسو آ گتے۔وہ ا یتے زجمی نازو سے عالیان کو دور کرنے کی نگ ودوکرنے لگی۔وہ‬
‫عالیان کی نانہوں میں تھڑتھڑانے لگی۔اس کا یس نہیں چل رہا تھا کہ عالیان کو ماردے نا جود‬
‫مرچانے۔اسے ییا تھا عالیان اسے نہاں النا ہے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان جھوڑو مجھے"چاہت جود کو جھڑانے غصے سے نولی۔عالیان جو کب کا چاگ رہا تھا۔وہ یس"‬
‫چاہیا تھا کہ چاہت حپ پہ رہے نہلے کی طرح نولے۔لڑے اسے چاہت کی چتی اندر ہی اندر ہی‬
‫ئکل نف دے رہی تھی۔۔۔چاہت کے کہتے پہ عالیان نے اسے مزند جود میں تھییجا۔چاہت نے‬
‫تھک ہار کے جود کو جھڑانے کی کوشش پرک کردی۔چاہت کو نہت درد مجسوس ہونے لگا‬
‫ن‬
‫تھا۔شارے زجم اتھی نازہ تھے۔درد سے اس کی شسکی ئکلی نو عالیان ہڑپڑاکے آ یں ھو یں‬
‫ل‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت !تمہیں زنادہ درد ہورہا ہے"عالیان اسے آزاد کرنے ہونے نوال۔چاہت اتھ کے بیٹھتے کی "‬
‫کوشش کرنے لگی عالیان اس کی مدد کرنے لگانو اس نے عالیان کا ہاتھ جھیک دنا۔عالیان تھی‬
‫ڈھ بٹ ییارہا اس نے چاہت کو یٹھانا اس کی کمر کے ییجھے نکنہ سبٹ کیا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 380‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫تم تھیک ہو نا چاہت "!عالیان نے تھر سے چاہت سے نوجھا نو چاہت حپ رہی ۔وہ عالیان"‬
‫سے نات نہیں کرنا چاہتی تھی۔‬
‫ب‬
‫میں کجھ نوجھ رہا ہوں چاہت۔ک نوں زنان پہ قفل لگانے یٹھی ہو۔اور کییا پڑنانا چاہتی ہو تم"‬
‫مجھے"عالیان اسے کیدھوں سے تھامے کہتے لگا۔۔۔چاہت نے اس کی طرف دنکھا نو آنکھوں سے‬
‫آیسو ئکال۔ جسے عالیان نے ضاف کردنا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مجھے گھر چانا ہے"چاہت روندھی ہونی آواز میں نولی۔نو عالیان نے شکر کیا کہ کم سے کم"‬
‫کجھ نو نولی۔عالیان مسکرانے لگا۔۔۔۔۔‬
‫پہ نو ناسیل نہیں ہے ۔اب تم کہیں نہیں چاؤ گی۔ہمیشہ ہمیشہ کے لتے میرے ناس"‬
‫رہوگی"۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫مجھے تمہارے شاتھ نہیں رہیا ۔ ک نوں پڑے ہو میرے ییجھے؟دنکھو میں نہلے ہی تمہاری وجہ سے"‬
‫نہت زنادہ ئکل نف جھیل چکی ہوں۔اب اور کونی ئکل نف جھیلتے کی سفت نہیں ہے مجھ میں۔سو‬
‫نلیز مجھے چانے دو"چاہت ہاتھ جوڑنے ہونے عالیان سے الیجاء کرنے لگی۔عالیان نے اس کے‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫ییج ک‬
‫جوڑے ہانے ہاتھوں ا یتے ہاتھوں میں لے کر اسے جوم لیا۔نو چاہت نے ہاتھ ھے تے کی‬
‫ح‬‫ی‬
‫کوشش کی۔عالیان کی گرقت مصنوط تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 381‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫چاہت نلیز ایسا مت کہو۔میں تمہاری شاری ئکل نقوں کا ازلہ کروں گا۔"عالیان اس کے جہرے"‬
‫پہ ہاتھ ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫تم مجھے جھوڑ کے نہاں چلی آنی میری کیا چالت تھی چایتی ہو تم۔کہاں کہاں نہیں دھونڈا میں"‬
‫نے تمہیں۔"عالیان اس سے شکوہ کر بیٹھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نے کونی جواب نہیں دنا۔منہ دوسری طرف موڑ لیا۔اس کے لتے آج تھی پہ سب عالیان‬
‫کا دھوکہ ہی تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت آیسو ضنط کرنے کی کوشش میں ہلکان ہورہی تھی۔عالیان نے اس کا جہرے ایتی طرف‬
‫موڑ لیا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان مجھے امی نانا کے ناس چانا ہے۔"چاہت مصنوط لہچے میں نولی۔۔"‬
‫چاہت تم چایتی ہو کہ میں تمہیں کہیں نہیں چانے دوں گا۔نہلے تھی انک دقعہ تم مجھے جھوڑ"‬
‫کے چلی گتی تھی۔اب دونارہ میں تمہیں پہ علطی نہیں کرنے دوں گا۔جود سے دور نہیں چانے‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫مج‬‫س‬
‫دوں گا ھی ۔اب پہ چانے کی ضد جھوڑ دو۔حب نک میں ہیں چاہوں گا تم ہیں ہیں چاؤ‬
‫گی"عالیان غصے سے اس کے کان میں عرانا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 382‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں نے کہا پہ مجھے تم جیسے مکار اور دھوکےناز کے شاتھ ایسان کے شاتھ نہیں رہیا"چاہت"‬
‫چال اتھی۔اسے عالیان سے شدند خڑہورہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫میری چان!مکار ہوں چالک ہوں جیسا تھی ہوں تمہارا ہی ہوں۔اب حب نک تم تھیک نہیں"‬
‫ہوچانی ہم نہیں رہیں گے۔اس لتے تھول چاؤ کہ تم مجھ سے اب کہیں دور چاشکتی ہو‬
‫ک‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫مج‬‫س‬
‫ھی"عالیان نے اس کے ما تھے پہ لب رکھ دنے۔چاہت کا یس ہیں ل رہا تھا کہ ہیں‬
‫تھاگ چانے لیکن جونوں کی وجہ سے کسی کی مدد کے ئعیر ہل تھی نہیں شکتی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫تمہاری طی نعت تھیک نہیں ہے۔اور تمہیں آرام کی شدند ضرورت ہے اس لتے میں ناسنہ الرہا"‬
‫ہوں حپ چاپ کرنا اور ئعیر کسی جوں خراں کے دوانی لے لییا ۔کیتی جوٹ لگی ہے‬
‫تمہیں۔"عالیان اس کے ما تھے کو جھونے ہونے نوال جہاں یتی ییدھی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میں حیران ہوں کے کونی آخر اییا دوعلہ تھی ہوشکیا ہے۔تم شاند وہی عالیان ہو جس کے لتے"‬
‫میرا ہونا نا پہ ہونا کونی معتی نہیں رکھیا۔میں نو نوجھ تھی ۔اب حب تمہیں مجھ سے جھ نکارا مل رہا‬
‫ہے نو ک نوں کررہے ہو پہ سب ہاں!‪"،‬چاہت غصے سے عالیان کو جود سے دور کرنے کی کوشش‬
‫کی کرنے لگی۔عالیان نے مسکرا کے اسے زور سے گلے لگانا۔چاہت اییا آپ جھڑوانے لگی۔حب‬
‫ناکام ہوگتی نو اس کے سیتے سے لگی رونے لگی۔عالیان کجھ تھی پہ نوال وہ چاہیا تھا کہ چاہت‬
‫ا یتے اندر کا عیار ئکال کے نارمل ہوچانے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 383‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آخر کییا رونی رو رو کے تھک گتی۔ عالیان کی گرقت ڈھیلی پڑی نو چاہت اس سے دور ہوگتی اور‬
‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ی ن‬
‫نےدردی سے ا تی آ یں رگڑی۔۔۔اسے ا تی نے اجییاری پہ غصہ آنے لگا تھا۔۔۔۔۔۔عالیان‬
‫مسکرانے لگا۔اور اتھ گیا۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫اگلی صیح عافنہ حب اتھی نو انہیں چاہت ییڈ پہ ئظر پہ آنی نو وہ پریسان ہوگییں۔ادھر ادھر‬
‫دھونڈنے لگیں نو چاہت کے نکتے کی ییچے سے انک حٹ ملی۔جس میں عالیان نے پہ لکھا تھا کہ‬
‫چاہت اس کے شاتھ ہے وہ قکر پہ کریں ۔عافنہ نو چاہتی تھیں کہ چاہت وایس عالیان کے‬
‫ناس چلی چانے۔وہ ایتی بیتی کا گھر اخڑنےہونے نہیں دنکھیا چاہتی تھیں۔وہ جوش تھیں۔اتھوں‬
‫نےادریس ضاحب کو ییانا کہ چاہت عالیان کے ناس ہے۔۔۔۔۔۔‬
‫ادریس ضاحب نے نہت غصہ کیا۔عافنہ نے اتھیں سمجھانا کہ چاہت زندگی کا سوال ہے۔وہ ایتی‬
‫نےوفوفی میں نہت وقت پرنادکرچکی ہے۔عالیان کی آنکھوں میں چاہت کے لتے محبت دنکھ چکی‬
‫تھیں ۔ادریس ضاحب انکی نات سمجھ گتے کنونکہ اتھوں نے عالیان کو چاہت کے لتے پڑ یتے‬
‫دنکھا تھا۔یس انک چاہت تھی جو اس کی محبت کو اتھی تھی دھوکہ سمجھ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 384‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫چاہت میں نے انک میڈ ہاپیر کرلی ہے وہ تمہیں جییج کروادے گی۔اور حب نک تم تھیک ہم"‬
‫نہیں رہیں گے"عالیان نے چاہت کو مجاطب کیا جو کسی گہری سوچ میں تھی۔اس کی کسی تھی‬
‫نات کا کونی جواب نہیں دنا۔عالیان انک لمتی شایس ہوا کے سیرد کرنا‬
‫لمتے لمتے ڈگ تھرنا اس نک آنا۔اور اسے نازوؤں میں آتھا لیا۔۔۔۔‬
‫عالیان پہ کیا کررہے ہو۔جھوڑو مج ھے"چاہت عالیان کے اس جملہ پہ ہڑپڑانی۔اور غصے سے"‬
‫نولی۔عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آنی ل یکن وہ مہارت سے جھیاگیا۔۔۔‬
‫انک نو تمہیں کٹھی غفل نہیں آشکتی۔نار تمہاری ہیلپ کرنے لے چارہا ہوں۔تم فریش ہوگی نو"‬
‫ناسنہ کرو گی۔اور شاند تم تھول رہی ہو کہ تمہارا ناؤں فرنکحر ہے اور تم نہیں چل شکتی۔یس اس‬
‫لتے"عالیان پڑے مزے سے کیدھے احکانے ہونے نوال۔۔۔۔‬
‫چاہت ججل ہوگتی۔وہ کجھ پہ نولی۔عالیان نے اس کی مدد کی۔اس کے ئعد میڈ ناسنہ لے کے آنی‬
‫ب‬
‫۔۔میڈکھانا دے کے وایس چلی گتی۔ چاہت ی یڈ پہ یٹھی تھی۔عالیان چاہت کو کھالنے لگا۔نو‬
‫چاہت نے منہ دوسری طرف کردنا۔۔۔۔۔۔‬
‫دنکھو چاہت !نلیز کجھ کھالو ۔تمہیں دوانی تھی لیتی ہے"عالیان الیجانی لہچے میں نو لتے لگا نو"‬
‫چاہت غصے مزند غصے میں آگتی۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 385‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان مجھے کجھ نہیں کھانا مجھے یس گھر چانا ہے۔"چاہت نلکل تچوں کی طرح ضد کرنے"‬
‫لگی۔عالیان ئفی میں سر ہالنے لگا۔۔۔۔‬
‫حپ چاپ ناسنہ کرو ورپہ تم مجھے ا جھے سے چایتی ہو۔"عالیان غصے سے نوال۔۔۔۔"‬
‫س‬
‫ورپہ کیا کروگے ۔حب دنکھو زپردستی ۔میں نہیں ڈرنی تم سے مجھے"چاہت غصے سے"‬
‫تھ نکاری۔اس کا عالیان کا گال دنانے کا دل کررہا تھا۔۔۔‬
‫عالیان منہ ییچے کرکے مسکرانا اور چاہت نک آنا۔اور جھکا اس کے اردگرد ہاتھ رکھ کے ا یتے حصار‬
‫میں لیا۔۔۔ اس کا دو ینہ گردن سے ئکال دنا۔اور اس کی گردن کو ہولے ہولے ہوی نوں سے‬
‫جھونے لگا۔چاہت اس کی اس خرکت پہ شسدر گتی۔چاہت اسے دور کرنے کی کوشش کرنے‬
‫لگی۔لیکن انک نو زجمی تھی اوپر سے نہت کمزوری تھی۔وہ اسے ہیانے میں ناکام رہی۔اس سے‬
‫نہلے وہ اس کے ہوی نوں نک آنا چاہت شایس تجال کرنی ہونی نولی۔۔۔۔۔‬
‫می مجھے ناسنہ کرنا ہے عالیان "چاہت کی نات پہ عالیان گہرا مسکرانا۔وہ اس کا دو ینہ اس کے"‬
‫کیدھے پہ رکھیا ییج ھے ہوا۔۔۔‬
‫اور اسے ناسنہ کروانے لگا۔اس نے حپ چاپ موقع غیٹمت چا یتےناسنہ کیا۔اسے ہمیشہ سے"‬
‫عالیان کی ایسی خرکییں پروس کرد یتی تھیں۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 386‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کو دوانی د یتے لگا۔چاہت نے دوا کھانی۔میڈ نے اسے جییج کروادنا تھا۔نازو پہ زجم تھا اشلتے‬
‫تھوڑی مشکل ہونی تھی۔۔۔۔۔‬
‫عالیان وایس کمرے میں آنا۔اسے چاہت کی ڈریسیگ کرنی تھی۔اس نے چاہت کے سر کی یتی‬
‫کھولی۔ وہاں دوا لگانے لگا۔۔۔۔‬
‫ششس"!چاہت شسکی نو عالیان اس کے زجم پہ تھوکیں مارنے لگا۔جیسے اس سے درد نہیں"‬
‫ہوگا۔عالیان کو اس کی ئکل نف سے نہت ئکل نف ہورہی تھی۔اس نے نہت اجی یاط سے اس کی‬
‫ت‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ڈریسیگ کی۔چاہت آ یں یید کتے۔ہویٹ یچے درد پرداست کررہی ھی۔۔عالیان ڈاکیر ہونے‬
‫ہونے تھی اس طرح نی ہ نو کررہا تھا جیسے نہلی نار پہ سب دنکھ رہا تھا۔اس نے پڑے پڑے‬
‫کیس ہییڈل کتے تھے۔لیکن کٹھی ایسی دردوالی قیلیگ نہیں آنی۔جو آج آرہی تھی۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫ب‬
‫چاہت پہ دنکھو میں تمہارے لتے کیا النا ہوں"چاہت اس وقت ییڈ پہ یٹھی پیزاری سے نی وی"‬
‫دنکھ رہی تھی۔کہ عالیان اسے آوازیں د ی یا اندر داچل ہوا اس کے ہاتھ میں الل گالنوں کا نوک بٹ‬
‫تھا۔چاہت کو تھول نہت یسید تھے۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 387‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے آنے ہی چاہت کو تھول دنے۔وہ جو نہلےہی پیزار ہورہی تھی عالیان کے تھول‬
‫د یتے سے مزند غصے میں آگتی اور تھول لےکے زور سے زمین پہ ییچے۔۔۔۔‬
‫ک نوں کررہے ہو مسیر عالیان پہ سب۔تمہیں کیا لگیا ہے مجھے میرے امی نانا سے دور لے آنے"‬
‫ف‬
‫ہو نو تمہیں کیا لگیا ہے میں تمہاری شاری نابیں مان لوں گی نو پہ تمہاری علط ہمی ہے۔تم انک‬
‫دھوکے ناز اور جودعرض ایسان ہو ۔ جسے ا یتے عالوہ کجھ ئظر نہیں آنا۔"چاہت چالنے لگی۔نو اس‬
‫کا شایس تھو لتے لگا‪،‬عالیان چاہت نک آنا اشکے ناس اطمییان سے بیٹھ گیا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تم نے مجھے میری صفانی کا موقع تھی نہیں دنا۔اور اب تم ایسی نابیں کررہی ہو۔میں"‬
‫نے تمہیں کونی دھوکہ نہیں دنا۔نےوفوف لڑکی سب کجھ سیتے کے ئعد جود ہی بییچہ اچذ کرل یا۔انک‬
‫نار نو مجھ سے نوجھا ہونا۔تمہیں میری آنکھوں میں مکاری ئظر آنی ہے کیا۔عور سے دنکھو"وہ چاہت‬
‫کو کیدھوں سے تھامے کہہ رہا تھا۔چاہت نے حب اس کی آنکھوں میں دنکھا نو اسے سجانی ئظر‬
‫آنی۔پڑپ ئظر آنی اور سب سے پڑھ کر ا یتے لتے نےتجاسہ محبت ئظر آنی۔لیکن اس کی آنکھوں‬
‫ف‬
‫پہ نو علط ہمی کی یتی ی یدھی تھی۔وہ ئظریں خراگتی۔۔۔۔‬
‫میری آنکھوں میں ئقییا تمہیں سب ئظر آگیا ہوگا۔لیکن تم ما یتے کو ی یار کہاں ہو۔ محبت کو لفظوں"‬
‫کی ضرورت نہیں ہونی چاہت ۔میں نے تمہیں ا یتے ہرانداز سے ظاہر کرنے کی کوشش کی ۔مجھے‬
‫لگا تم سمجھ چاؤ گی۔لیکن تم نو ستی سیانی نانوں پہ زنادہ ئقین کرنی ہو۔نو تھیک ہے میں ہٹھیار‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 388‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬‫م‬
‫ڈالیا ہوں اور تم سے کھلے دل سے ایتی محبت کا اظہار کرنا ہوں۔میں ڈاکیر عالیان م مسز‬
‫ظ‬
‫چاہت عالیان سے نےتجاسہ محبت کرنا ہوں۔آج سے نہیں یب سے حب سے تمہیں دنکھا‬
‫ہے۔"عالیان نے اییا ماتھا چاہت کے ما تھے سے ئکا دنا۔دونوں کی شایسیں انک دوسرے کے‬
‫جہرے پہ پڑھ رہی تھیں ۔چاہت کی آنکھوں سے آیسو ئکل رہے تھے۔اس ا یتے دل میں شکون‬
‫اپرانا مجسوس ہورہا تھا۔لیکن جھیکے سے دماغ نے اسے ناد دالنا کہ نہلے کی طرح پہ تھی کونی ڈرامہ‬
‫ہوگا عالیان کا۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ جھیکے سے عالیان سے دور ہونی اور سفاک بت سے نولی۔۔۔۔‬
‫تھر سے ک نوں ڈرامہ کررہے ہو۔اب کسے جوش کرنا ہے تم نے ۔جو تھر سے میری قیلیگز کے"‬
‫شاتھ کھیلتے چلے ہو تم۔ نہلے رسنہ یٹھانے کا ڈھونگ کیا اور اب محبت کا ڈھونگ رچا رہے ہو۔نہلی‬
‫ی‬‫س ب‬
‫چاہت نےوفوف تھی‪،‬نادان تھی۔چکتی حیڑی نانوں کو سچ مجھ تی ھی۔ کن پہ چاہت‬
‫ی‬ ‫ل‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ٹ‬

‫نےوفوف نہیں ہے۔کہ اب کسی تھی جھا یسے میں آچانے۔اس لتے اب پہ محبت کا نانک یید‬
‫کرو۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت ایسا مت نولو نلیز!میری ‪،‬محبت کا مذاق مت اڑاؤ۔"عالیان کے دل پہ اس کی انک انک"‬
‫نات چیحر کی طرح لگی۔وہ الیجاء کرنے ہونے نوال۔نو چاہت تمسحراپہ نالی مارنے ہونے‬
‫نولی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 389‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مذاق ۔۔۔۔!مذاق نو تم نے ییارکھا ہے میری زندگی۔کٹھی کہتے ہو مجھے نو چاہت میں کونی دلچیسی"‬
‫ہی نہیں ہے۔میری نال سے وہ جیتے نا مرے مجھے کیا۔اور کٹھی کہتے ہو مجھے تم سے محبت ہے‬
‫چاہت۔واؤ تمہیں ڈاکیر نہیں ہونا چاہے تھا۔تمہیں نو انکیر ہونا چاہے تھا۔کیا آؤٹ کالس انکییگ‬
‫‪"،،،،،،،،،،،‬کرنے ہو‬

‫چاہت اس دن جو میں نے کہا تھا وہ سب جھوٹ تھا۔میڈی جود کو مارنے والی تھی۔مجھے اس"‬
‫سے وہ شاری نابیں نولتی پڑی۔میں نو تمہارے ئعیر جیتے کا سوچ تھی نہیں شکیا۔"عالیان اس‬
‫دن کی وضاحت د یتے لگا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫یس کردو عالیان !کجھ نو چدا کا جوف کرو۔ک نوں ایتی اور میری زندگی پرناد کرنے پہ نلے ہونے"‬
‫ہو۔ہم دونوں کی تھالنی اسی میں ہے کہ ہم دونوں الگ ہوچابیں۔اور نلیز جھوٹ کی تھی انک چد‬
‫ہونی ہے لیکن تم نو جھوٹ پہ جھوٹ نولے چارہے ہو۔"چاہت کو ہر حیز جھوٹ لگ رہی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫نو تھیک ہے اگلے مہیتے ہماری شادی کی ای نورسری ہے۔اور میں تمہیں ایتی محبت سے پہ نایت"‬
‫کردوں گا۔میری محبت اور میری انک انک نات سچی ہے۔"عالیان ہر چالت میں چاہت کو ایتی‬
‫محبت نایت کرنا چاہیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 390‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نو تھیک ہے میں تھی یب نک نہیں رہوں گی۔تمہارے ناس انک مہیتے کا وقت ہے جو کجھ"‬
‫کرنا ہے کرو۔لیکن اگر تم ناکام ہو گتے نو تم اسی چگہ کھڑے کھڑے مجھے ظالق دوگے۔ نولو م نظور‬
‫ی‬
‫ہے"چاہت تھی جود پہ ضنط رکھتی اسے چ لیج کرنے لگی۔۔۔۔ظالق کی نات پہ عالیان جود پہ‬
‫ضنط کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ظالق نک نات نہیں چانے گی میری چان۔میں تمہیں ایتی محبت دوں گا کہ تمہارے ہر دکھ‪،‬ہر"‬
‫زجم کا ازلہ ہوچانے گا۔"عالیان پہ کہیا اس کے گال پہ لب رکھا گیا۔۔۔۔۔۔چاہت سرم سے‬
‫سرخ ہونی اسے دور کرنے لگی ۔لیکن عالیان نے اس کے ہاتھ نکڑ کے سیتے سے لگانے‬
‫ر ک ھے۔تھر پرمی سے دور ہوا۔چاہت کے ہاتھ اتھی تھی اس کے سیتے پہ تھے۔۔۔۔۔‬
‫س‬
‫جو کرنا ہے چد میں رہ کے کرو۔پہ اوجھی خرکییں مت کرو مجھے"چاہت غصے سے نلمالنے"‬
‫لگی۔اس کی ناک الل ہورہی تھی۔وہ نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔آج عالیان کو نہت ناتم ئعد‬
‫چاہت وہی پرانی چاہت لگی۔۔۔۔۔عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔وہ اس کے مزند فریب‬
‫ہوا۔چاہت ہل نہیں شکتی تھی۔اس کا ناؤں فرنکحر تھا۔وہ دور تھی نہیں ہوشکتی تھی۔عالیان‬
‫نے اس کی الل ناک کو ہوی نوں سے جھوا اور نوال۔۔۔۔۔۔۔‬
‫حب آئکا مح نوب آئکا محرم ہو‪،‬نا نو محبت کی کونی چد نہیں ہونی۔اور پہ محبت نو چدا کو تھی نہت"‬
‫یسید ہے"عالیان چان ل نوا سرگوشاں کرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 391‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫انک مہیتے نک نہت ییگ کرنے واال ہوں تمہیں۔کہ ییگ آکے تم جود آکے مجھ سے ‪،‬محبت کا"‬
‫اظہار کروگی"عالیان نے اس کے کان میں سرارت سے کہانو چاہت کے جسم میں سیسیاہٹ‬
‫ہونی۔وہ ایتی گ ھیراہٹ پہ قانو نانے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫و یسے جھونی امیدیں نہت ئکل نف د یتی ہیں۔لیکن کونی نات نہیں تم ئکل نف انک مہیتے ئعد"‬
‫جھیل لییا"چاہت غصہ کرنے لگی۔۔۔۔۔۔‬
‫دنکھتے ہیں تمہاری ضد جیتی ہے نا میری محبت "عالیان پہ کہہ کے کودا اور ی یڈ پہ خڑھ گیا۔انک"‬
‫کشن چاہت کی گود میں رکھا اور سر رکھ کے ل بٹ کیا۔چاہت گڑاپڑانی۔۔۔۔۔۔‬
‫پہ کیا نےہودگی ہے"وہ دایت بیستے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔"‬
‫اسے نےہودگی نہیں ‪،‬محبت کہتے ہیں میری چان"عالیان چاہت کو آنکھ مارنے ہونے نوال۔وہ"‬
‫اس کا سر ییخ کہ اتھ تھی نہیں شکتی تھی۔اس کا نو ہلیا مجال تھا۔عالیان اس نات کا قاندہ‬
‫اتھانے ہونے اسے زچ کررہا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 392‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫میری چاہت‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 393


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ب‬
‫عالیان ناہرگیا تھا۔چاہت کمرے میں یٹھی نور ہورہی تھی۔اسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ کیا‬
‫کرے۔نی وی کا رتموڈ ی نول رہی تھی۔وہ بیٹھ بیٹھ کے اوب گتی تھی۔۔۔‬
‫اتھی تھوڑی دپر نہلے محبت کے پڑے پڑے دعوے کررہا تھا۔ اور اتھی ا یسے عایب ہے جیسے"‬
‫ت‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫گدھے کے سر سے سییگ۔"چاہت ال رہی ھی۔۔۔۔۔‬
‫نہیں میری چان!دعوے نلکل سچے تھے۔تم نے ناد کیا اور عالم چاضر ہے"عالیان نے سرجم"‬
‫کیا۔وہ جو اتھی اتھی روم میں داچل ہوا تھا چاہت کی پڑپڑاہٹ سن کے مسکرانے پہ مح نور‬
‫ہوگیا۔۔۔۔۔‬
‫لگیا ہے کونی شسیا یشہ کرنے لگے ہوکیا۔ہر وقت قصول نو لتے لگے ہو"چاہت کڑوا شا منہ"‬
‫ییاکے نولی۔۔۔۔۔‬
‫کونی شسیا نہیں۔ آپ کی محبت کا یشہ کرنے لگا ہوں ییگم ۔اور چتہیں آپ قصول نابیں نول"‬
‫رہی ہیں نا وہ میری محبت ہے"عالیان کہتے ہونے جھکا اور چاہت کو ایتی نازوؤں میں‬
‫اتھانا۔چاہت جھیییانی نو عالیان ہیسی دنانے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔‬
‫عالیان کہاں لے چارہے ہو مجھے۔ ییچے انارو مجھے"چاہت غصے سے نولی۔۔۔۔"‬
‫تم ہی نور ہو رہی تھی۔نو میں نے سوچا آج موسم کافی شہانا ہے تمہیں ناہر لون میں لے چاؤں"‬
‫اور تم سے ییار تھری نابیں کروں"عالیان اسے لے کر لون میں نہیجا۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 394‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫عالیان یس کردو پہ محبت کا راگ اال ی یا یید کرو"چاہت ال تی۔۔۔۔"‬
‫عالیان نے چاہت کو کرسی پہ یٹ ھانا ۔اس کے ناؤں اتھا کے شا متے والی کرسی پہ ر ک ھے۔اس کی‬
‫کمر کے ییجھے الکے کشن رکھ دنا۔عالیان نو سروع سے ہی کیرنگ تھا لیکن اب کجھ زنادہ ہی چاہت‬
‫کا چیال رکھ رہا تھا۔۔۔۔‬
‫اس نے چاہت کے گلے میں وہی الکٹ ڈال دنا جو شادی پہ اسے منہ دکھانی کے طور پہ دنا۔۔۔‬
‫پہ الکٹ۔تمہیں کہاں سے مال۔پہ نو گم گیا تھا"چاہت اس پہ ہاتھ رکھتی ہونی نولی۔۔۔۔"‬
‫پہ مجھے سیڈی بییل کے ییچے پڑا مال تھا۔تمہیں د یتے کا موقع نہیں مال۔تمہارے چانے کے ئعد"‬
‫ناتچ مہیتے اسی الکٹ کو دنکھ کے گزارے تھے۔اس سے تمہاری جوسنو آنی تھی۔مجھے لگیا تھا کہ تم‬
‫ہر وقت میرے شاتھ ہو"عالیان کہتے لگا نو چاہت کی ئظروں سے اس کی آنکھوں کی تمی پہ ج ھپ‬
‫شکی۔۔دل نے کہا عالیان سجا ہے تم سے سچ میں محبت کرنا ہے۔دماغ نوال دھوکہ ہے فریب ہے‬
‫سب۔اس پہ ئقین مت کرنا۔دل اور دماغ کی کسمکش میں چاہت نے دل کی آواز دنادی اور دماغ‬
‫کی ستی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کی ہر انک انداز سے محبت جھلک رہی تھی۔لیکن چاہت اندھی نہری یتی کجھ سییا اور‬
‫سمجھیا ہی نہیں چاہ رہی تھی۔اس کے دل اور دماغ کی چیگ میں وہ ہر نار دماغ کو فوق بت دے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 395‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ف‬
‫رہی تھی۔کیا عالیان کی پہ محبت چاہت کی علط ہمی دور کرنے میں کامیاب ہونانے گی؟نا تھر‬
‫سے چدانی دونوں کے مفدر میں لکھ دی چانے گی۔‬

‫ب‬
‫رات ہوچکی تھی۔چاہت اس وقت الوتج میں یٹھی تھی۔کھانا عالیان اسے کھال حکا تھا۔دوا تھی‬
‫لے لی تھی اس نے۔دوا شکون آور تھی۔نو اسے بیید آنے لگی۔وہ صوقے سے ی یک لگانے بییدکی‬
‫وادی میں گم تھی۔اس کے جہرے پہ شکون ہی شکون تھا۔ینہ نہیں ک نوں لیکن شاند عالیان کی‬
‫وجہ سے ہی۔نہلے واال سرد ین چٹم ہونا مجسوس ہورہا تھا چاہت کو۔۔۔۔۔‬
‫ب ب‬
‫عالیان فون پہ ڈنڈ سے نات کررہا تھا۔وہ جیسے ہی اندر آنا چاہت کو کاوتچ پہ یٹھی یٹھی سورہی‬
‫تھی۔اس کی مسکراہٹ اتھری۔وہ اس نک نہیجا۔جیسے ہی اسے اتھانے لگا۔چاہت ہڑپڑا کے‬
‫اتھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا کررہے ہوتم؟"چاہت نے نے ئکا شا سوال کیا۔۔۔۔"‬
‫مییں!ییادوں ۔۔۔۔۔"عالیان کے کہتے پہ چاہت نے اسے گھوری سے نواز ۔وہ ہیسی کٹیرول"‬
‫کرنے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫میں تمہاری بیید کا قاندہ اتھانے کی کوشش کررہا تھا۔پر اقسوس تم چاگ گتی"عالیان نے جھک"‬
‫کے چاہت کے کان میں سرگوسی کی۔چاہت نے ئعخب سے اس کی طرف دنکھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 396‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫مجھے اب ئکا ئقین ہوگیا کہ تم سچ میں ایتہانی شسیا یشہ کرنے لگے ہو"چاہت اس کی نانوں پہ"‬
‫حیران تھی۔۔۔۔۔‬
‫چان تم نے سوال ہی ایسا الیا نوجھا تھا۔میں تمہاری مرضی کے ئعیر کٹھی کجھ کرشکیا ہوں ۔اور"‬
‫جہاں نک نات یسے کی ہے نوو"عالیان مزند جھکتے لگا نو چاہت‬
‫گڑپڑا گتی۔ج ھٹ سے نولی۔۔۔۔‬
‫ک‬ ‫ج‬
‫ی‬ ‫ھج‬
‫اجھااب زنادہ ھوری خر یں مت کرو "۔۔۔۔۔ "‬
‫عالیان نے منہ ییچے کرلیا۔ہیسی ضنط کرنے کے چکر میں اس کا سفید رنگ سرخ ہوگیا۔ا ستے کجھ‬
‫نولے ئعیر ہی چاہت کو اتھانا اور روم کی طرف چل دنا۔چاہت نکرنکر اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔‬
‫ا یسے کیا دنکھ رہی ہو؟"عالیان نے انک دم اس کی جوری نکڑلی۔۔۔۔"‬
‫کچ کجھ نہیں ۔"چاہت گڑگڑا گتی اور فورا ئظریں جھکاگتی۔وہ سرمیدہ سی ہوگتی۔۔۔۔"‬
‫عالیان نے اسے روم میں الکے ییڈ پہ یٹھادنا۔وہ ییڈ پہ یٹم دراز ہوگتی۔اور جود اس کے ناس بیٹھ‬
‫گیا۔اس کا جہرہ ہاتھوں میں لیتے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔‬
‫تمہیں مجھے ا یسے جوری جھتے دنکھتے کی ضرروت نہیں ہے۔میں نو اییا آپ کب کا تمہیں سویپ"‬
‫حکا ہوں"‪،،،،،،‬چاہت نے ئظریں اتھا کے دنکھا نو عالیان اسے محبت تھری ئظروں سے دنکھ رہا‬
‫تھا۔چاہت کجھ پہ نولی عالیان کو اس کی آنکھوں میں ا یتے لتے نےاغییانی ئظر آنی۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 397‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں کب تمہیں دنکھ رہی تھی؟"چاہت غصے سے نولی نو عالیان نے سرئفی میں"‬
‫ہالنا۔اورمسکرانا۔۔۔۔۔‬
‫تم نلکل نہیں ندلی چاہت ۔آج تھی ویسی ہی نلکل تچی۔جھوٹ نو تمہیں نولیا آنا ہی نہیں "‬
‫ک‬
‫ہے"وہ اس کی ناک ھییحتے ہونے نوال۔اس نے منہ ییالیا۔۔۔۔‬
‫میں نہلے تچی ہی تھی‪،‬نہلے میں سوچتی تھی کہ جسی میں جود ہوں و یسے سب ہیں۔لیکن مج ھے"‬
‫نہیں ییا تھا کہ پہ دییا فریب سے تھری ہونی ہے‪،‬لیکن اب تھوکروں نے مجھے سمج ھدار ییادنا‬
‫ہے۔"چاہت کا اشارہ عالیان کی طرف تھا۔عالیان نے لمتی شایس ہوا کے سیرد کی۔وہ جو نات‬
‫تھی کرنے چانا چاہت نارنار اسے وہی نات ناد دلوانی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫عالیان ییا کجھ نولے اتھ گیا اور دوسری شانڈ چاکے ل بٹ گیا۔چاہت جو اتھی تھی یٹھی‬
‫تھی۔ا یتے اور عالیان کے ییچ نکتے رکھ کے ل بٹ گتی۔عالیان اس کی معصوماپہ اجییاط پہ جی تھر‬
‫مسکرانا۔آج کل نو عالیان کے جہرے سے مسکراہٹ چاہی نہیں رہی تھی۔اشکی چاہت جو اس‬
‫کے ناس تھی۔۔۔‬
‫چاہت اتھی کچی بیید میں ہی تھی۔حب عالیان نے شارے نکتے اتھاکے دور تھییکے اور جود‬
‫چاہت کے فریب چال گیا اور کل رات کی طرح اس کی گردن میں منہ دنے سونے لگا۔اسے لگا‬
‫چاہت سو چکی ہے۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 398‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان پہ کیا نےہودگی ہے۔دور ہوکہ لی نو"!چاہت اسے جود سے دور کرنے لگی لیکن وہ ڈھ بٹ"‬
‫ییالییا رہا۔عالیان اسے ییگ کرنے کا کونی موقع ہاتھ سے چانے نہیں د ی یا تھا۔۔۔۔۔‬
‫نار چاہت مجھے اتھی نہت بیید آرہی ہے۔نلیز نافی کی لڑانی صیح کرلیں گےاوکے"عالیان واقعی"‬
‫نہت تھک گیا تھا۔چاہت کی نات پہ وہ بیید کے جمار میں نوال۔چاہت کجھ نولتی اسے ایتی گردن‬
‫پہ عالیان کی تھاری شایسیں مجسوس ہورہی تھیں ۔وہ سو حکا تھا۔چاہت کو تھی بیید کے جھو نکے‬
‫نار نار آرہے تھے۔اس لتے وہ تھی ییاکجھ نولے سوگتی۔وہ ہل نو شکتی نہیں تھی اسی لتے حپ‬
‫چاپ سوگتی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫چاہت کو عالیان کے ناس انک ہفنہ ہوحکا تھا۔اس انک ہفتے میں عالیان نے اس کا نہت‬
‫س‬
‫چیال رکھا۔نارہا وہ اسے ایتی محبت کا اجساس دلوا رہا تھا۔لیکن چاہت نو کجھ سیتے ھتے کو ییار ہی‬
‫مج‬
‫نہیں تھی۔اسے عالیان کی ہر انک نات دھوکہ فریب لگتی تھی۔۔۔۔‬
‫ب‬
‫اتھی تھی چاہت الؤتج میں صوقے پہ یٹھی نی وی دنکھ رہی تھی۔عالیان اس کے ناس دھپ‬
‫سے بیٹھا۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 399‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان پہ کیا ندتمیزی ہے۔ڈرا دنا تم نے مجھے"چاہت شایس تجال کرنے ہونے عالیان کو"‬
‫غصے سے نولی۔جو اسے زچ کرنے کا کاکونی تھی موقع ہاتھ سے چانے نہیں دے رہاتھا۔۔۔۔۔‬
‫میری سیرنی کب سے ڈرنے لگی "عالیان اسے مزند خڑارہا تھا۔۔۔۔"‬
‫عالیان قصول نابیں مت کیا کرو۔"چاہت کا نارہ ہانی ہوگیا۔چاہت کے زجم کافی نہیر"‬
‫نو چکے۔ہاتھ اور گردن پہ اب یتی نہیں تھی۔البنہ سر کا زجم کافی گہرا تھا۔اس لتے اتھی تھی یتی‬
‫ییدھی ہونی تھی۔عالیان گہرا مسکرانا۔۔۔۔۔‬
‫آحکل ہماری ہرنات نو آپ کو قصول لگے گی۔لیکن حب آپ کو ہم ایتی محبت کا ایسر ییابیں"‬
‫‪"،،،،،،،،،‬گے نا یب آپ کو ہماری نہی نابیں اجھی لگتے لگیں گی‬
‫چاہت ئظریں جھکاگتی۔۔۔۔‬
‫آنے ہانے!تمہارے پہ سرماپہ مار ہی ڈالے گا اک دن قسم سے"عالیان اسے آنکھ مارنے سرپر"‬
‫انداز میں نوال۔۔۔‬
‫چاہت سچ میں اب نلش کرنے لگی تھی۔۔۔۔‬
‫عالیان اب ییگ مت کرو مجھے"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ہانے اتھی سے ییگ ہوگتی۔اتھی نو تمہیں شاری زندگی جھیلیا ہے مجھے"عالیان آج اسے الگ"‬
‫ہی موڈ میں لگ رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 400‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫جوش فہم یاں !میں تمہارے شاتھ ضرف کجھ عرصہ ہی اور ہوں۔پہ شاری زندگی کہاں سے"‬
‫آگتی"چاہت نے اسے سرط کے نارے میں ناد دالنا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میری آقت !مجھے نورا ئقین ہے ایتی محبت پہ۔تم مجھ سے دور نہیں چاشکو گی"عالیان آنکھ دنا"‬
‫کے نوال۔چاہت اسے حیرانی سے دنکھتے لگی۔اسے اییا ئقین تھا کہ وہ دونوں الگ نہیں ہوں‬
‫گے۔۔۔۔۔۔‬
‫دنکھتے ہیں"چاہت نے منہ ییانا۔۔۔۔۔۔۔"‬
‫ت ن‬
‫ہاں نو میں تھی نہیں ہوں تم تھی نہیں ہو نو ھر د یں گے"چاہت نے اب چاہت کا"‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫فرنکحر ناؤں ایتی گود میں رکھا۔چاہت نوکھال گتی۔۔۔۔۔۔‬


‫عالیان پہ "!چاہت کجھ کہتی عالیان نے اسے حپ کرادنا۔۔۔۔۔"‬
‫انک مبٹ چاہت ناؤں دنکھتے دو مجھے۔"عالیان اب کی نار سیحیدگی سے اس کے ناؤں کا چاپزہ"‬
‫لے رہا تھا۔۔اس کا ناؤں آہسنہ آہسنہ تھیک ہورہا تھا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت میری چان ۔تمہارے شارے زجم آہسنہ آہسنہ تھیک ہورہے ہیں"عالیان اس کی گردن"‬
‫سے نال ہیا کے زجم کا چاپزہ لیتے لگا۔جو کافی میدمل ہوحکا تھا۔ضرف یسان ہی نافی تھا۔وہ اس‬
‫یسان کو شہالنے لگا۔تھر دل کے ہاتھوں مح نور ہوا اور جھک کے اس یسان پہ لب رکھ‬
‫دنے۔عالیان کی اس جسارت پہ چاہت کی چان ہی ئکل گتی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 401‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬ ‫چ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت نے زور سے آ یں یچ دیں۔اس نے اییا دو ینہ ہاتھ یں کڑ رکھا تھا۔عالیان ھے ہواوہ‬
‫چاہت کی خرکت پہ مسکرانے ئعیر پہ رہ سکا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫تم یس اب چلدی سے تھیک ہوچاؤ۔چاہت مجھ سے تمہاری پہ چالت د ھی یں"‬
‫ہ‬
‫ن‬
‫چانی"۔۔۔۔۔۔۔عالیان چاہت سے مجاطب ہوا۔جو اتھی تھی آ کھیں کتے ہونےتھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان پہ جھونی قکر کرنا یید کردو۔اورک نوں نےوفوف ییانے کی کوشش کررہے ہو"عالیان کی"‬
‫غ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نات پہ چاہت نے ج ھٹ سے آ یں ھولی اور صے سے عالیان کی طرف مڑی۔اس کے‬
‫پرداست سے ناہر ہورہاتھا سب ۔اسے ڈر تھا کہیں وہ ہٹھیار پہ ڈال دے۔اسے اب عالیان کی‬
‫نابیں سچ لگتے لگیں تھیں ۔دل نارنار عالیان کی محبت کی گواہی دے رہا تھا۔اور دماغ عالیان کے‬
‫دھوکے کی۔وہ اسی کسمکش میں تھی کہ آخر کرے نو کرے کیا۔دل کی ستے نا دماغ کی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪....................................................................‬‬

‫ب‬
‫عالیان شاند کچن میں تھا۔اس کے لتے سوپ لیتے گیا تھا۔چاہت ییڈ پہ یٹھی کونی میگزین پڑھ‬
‫رہی تھی۔اس کا فون جو کہ ییڈ پہ پڑا تھا۔چاہت نے فون اتھانا دنکھا نو اس کی امی کا تھا۔اس‬
‫نے فون اتھانا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 402‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چا ُہت‬
‫ْ‬ ‫َّ ا ُ اع الیْ‬
‫السالم کم۔۔۔۔"!چاہت نے شالم کیا۔۔۔۔"‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم میری چان کیسی ہو تم"عافنہ نولیں ۔وہ اور ادریس ضاحب روزچاہت کو فون"‬
‫کرنے تھے۔اس کی حیریت نوجھتے کے لتے۔چاہت نے اتھیں عالیان اور ایتی سرط کے نارے‬
‫میں نہیں ییانا تھا وہ سوچ رہی تھیں کہ دونوں کے ییچ اب سب تھیک ہورہا ہے۔۔۔۔۔۔‬
‫‪"،،،،،،،‬امی اب کافی نہیر ہوں"‬
‫ب‬
‫بییا!عالیان کیسا ہے۔وہ تمہارا تھیک سے چیال رکھ رہا ہے نا"عافنہ سوال کر یٹھی۔۔۔۔۔"‬
‫‪"،،،،،،،،‬جی امی عالیان نہت چ یال رکھیا ہے میرا"‬
‫بییا مجھے نہیں ییا تمہیں ک نوں لگیا ہے کہ عالیان تم سے محبت نہیں کرنا لیکن مجھے اس کی"‬
‫آنکھوں میں تمہارے لتے محبت ہی ئظر آنی ہے۔وہ انک نہت ہی محبت کرنے واال ایسان‬
‫ہے"عافنہ عالیان کی شانڈ لیتے لگیں ۔نو چاہت نے ج ھٹ سے ان کی نات کانی۔۔۔۔‬
‫ف‬
‫امی آپ کو کونی علط ہمی ہونی ہوگی۔وہ مجھ سے محبت نہیں کرنا ضرف وقتی ہمدردی ہے۔کجھ"‬
‫دنوں میں پہ ہمدردی تھی چٹم ہوچانے گی"۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ن‬
‫نہیں بییا!۔تمہاری ماں نے دییا د کھی ہے۔مجھے ہمدردی اور محبت کا فرق ییا ہے۔تم عالیان کی"‬
‫محبت کو ہمدردی کا نام دے رہی ہو۔ہمدردی میں کسی کی زندگی کے لتے گڑگڑانا نہیں چانا۔اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 403‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کے لتے نےآب مجھلی کی طرح پڑنا نہیں چانا۔"‪،،،‬عافنہ آج چاہت کو سمجھانے کے موڈ میں‬
‫تھیں۔۔۔۔۔۔۔‬
‫لیکن امی"!چاہت کجھ نو لتے والی تھی نو عافنہ نے اس کی نات کاٹ دی۔۔۔۔۔۔"‬
‫لیکن کیا چاہت !میں نے تمہارے لتے عالیان کو پڑ یتے دنکھا تھا۔اس دن ہوسییل میں"‬
‫۔تمہارے نانا نے اسے غصے میں چانے کو کہا تھا لیکن اس نے کسی کی تھی نہیں ستی‬
‫تھی۔وہیں بیٹھا رہا۔اس کی نےعزنی تھی کی تھی۔ل یکن اسے نو جود سے کونی سروکار نو تھا ہی‬
‫نہیں اسے نو تمہاری زندگی زنادہ عزپز تھی۔"عافنہ نول رہی تھیں اور چاہت کو نو جیسے شایپ ہی‬
‫سونگ گیا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫اس دن انک نل کے لتے تھی وہ وہاں سے نہیں ہال چاہت؛اگر اسےتم سے ضرف ہمدردی"'‬
‫ہونی نو وہ ا یسے دنواپہ ییاک نوں گھومیا۔تمہیں ییا ہے اس کی چالت وہاں سب کو رال رہی تھی۔سب‬
‫نو تمہاری قسمت پہ رشک کررہے تھے کہ کونی کسی سے ایتی محبت تھی کرشکیا ہے۔اور تم کہہ رہی‬
‫ہو وہ ضرف ہمدردی تھی"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ف‬
‫دنکھو چاہت !ایتی ضد‪،‬انا اور علط ہمی کے چکر میں اییامحبت کرنے واال سحص مت کھونا۔وہ تم"‬
‫ن‬ ‫م‬‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫سے سچ میں محبت کرنا ہے میں نے د ھی ہے اس کی محبت۔یس یں یں دکھ رہی"عافنہ‬
‫ہ‬ ‫ہ‬
‫پرشکوہ لہچہ لتے چاہت کو سمج ھانے لگیں کہ کہیں وہ کجھ علط پہ کرلے۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 404‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لیکن امی ‪،‬ا یسے کیسے آپ ئقین کرشکتی ہیں ان نے معتی نانوں کا"چاہت ما یتے کو ییار ہی"‬
‫نہیں تھی۔۔۔۔‬
‫چاہت پہ کونی نے معتی نابیں نہیں ہیں۔میں تمہیں ضرف سمجھانے کی کوشش کررہی ہوں کہ"‬
‫تمہارے اور عالیان کےدرمیان جو تھی چلش ہے اسے چٹم کردو ک نونکہ میاں ی نوی کا رسنہ جییا گہرا‬
‫ش‬ ‫ع ف‬
‫‪"،،،،،،،،‬ہونا ہے اییا نازک تھی ہونا ہے جیسے اس انک جھونی سی لط می ھی نوڑ تی ہے۔‬
‫ک‬ ‫ت‬ ‫ہ‬

‫‪ "!!!،،،،،،،‬پر"‬
‫پر ور کجھ نہیں چاہت ایتی آشانی سے پہ رسنہ مت چٹم کرو۔تم چایتی ہللا کاسب نایسیدندہ کام"‬
‫ظالق ہے۔اس لتے اس رسنہ کو موقع دے کہ دنکھو۔کیا ینہ تمہارے اور عالیان کے درمیان‬
‫شاری علط فہم یاں دور ہوچابیں "عافنہ چاہت کو مسلسل سمجھارہی تھیں ۔چاہت ان کی نانوں پہ‬
‫نہت گہری سوچ میں ڈونی تھی۔۔۔۔۔‬
‫اب میں رکھتی ہوں چاہت ۔میرا کام تھا تمہیں صیح راسنہ دکھاپہ آگے کا ق نصلہ تمہارا لیکن ایتی"‬
‫ماں کی نانوں پہ عور ضرور کرنا‪،،،،،،‬چدا چاقظ"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چدا چاقظ "۔۔۔چاہت نے فون رکھ دنا۔وہ ا یتے اور عالیان کے رستے کا چاپزہ لیتے لگی۔اسے"‬
‫عالیان کے شاتھ گزارے انک انک نل ہیسی جوسی رونا دکھ ئکل نف۔ہر حیز کا موازپہ کرنے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 405‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫لگی۔لیکن اسےنو کہیں تھی عالیان کی نانوں ۔میں دھوکہ فریب کجھ تھی مجسوس نہیں ہوا۔لیکن‬
‫کیا کریں شک انک ایسا د تمک ہے جو شارے رستے کھاچانا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪....................................................................‬‬

‫عالیان سوپ لے کر آنا نو چاہت اس کا فون ہاتھوں میں لتے کسی گہری سوچ میں گم‬
‫تھی۔عالیان اس کے ناس بیٹھا۔اور نوال۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیاہوا۔جو اس قدر گہری سوچ میں ڈونی ہونی ہو"عالیان اس کے فریب ہوا نو چاہت اس کی آواز"‬
‫سے ڈر گتی۔اسے نو عالیان کے آنے کا ییا ہی نہیں چال۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ میں ‪،،‬ک نوں کونی مسیلہ ہے۔ہرحیز میں تمہاری گھستے کی عادت اتھی نک گتی نہیں"‬
‫ہےنا"چاہت غصے سے نولی نو عالیان کو آج اس میں نہلی والی چاہت کا روپ ئظر آنا۔۔۔۔۔۔‬
‫مسیلہ ہے نا نہت پڑا مسیلہ ۔میری ی نوی جو ہر وقت ا یتے اس معصوم سوہر کو اگ نور کرنی ہے"‬
‫۔وہ مسیلہ ہے"عالیان مذاق کرنے لگا۔اسے چاہت کو زچ کرنے میں مزا آنا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫ہوگیا"چاہت دایت بیس کے نولی نو عالیان نے اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔۔۔"‬
‫عالیان اسے پڑی اجییاط سے سوپ نالنے لگا۔چاہت نے تجھلے انک ہفنہ سے ا یتے ہاتھ سے‬
‫کجھ نہیں کھانا تھا۔عالیان اسے ا یتے ہاتھوں سے کھانا کھالنا تھا۔اس کے نال تھی ا یتے ہاتھوں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 406‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سے ییانا تھا۔چیکہ چاہت کے ہاتھ کی زجم نلکل تھیک تھی۔چاہت کو عالیان کی انک انک نات‬
‫انک انک خرکت میں نےتجاسہ محبت مجسوس ہونی تھی یس ضد اڑے آچانی تھی۔۔۔۔۔۔‪،‬‬
‫ا یسے کیا دنکھ رہی ہو"چاہت عالیان کو مسلسل دنکھ رہی تھی نو عالیان نے اشکی خرکت نوٹ"‬
‫کرلی اور اس سے نوجھتے لگا۔نو چاہت نے زجمی سی مسکراہٹ لتے نولی۔۔۔۔۔‬
‫دنکھ رہی تھی کہ سچ میں تمہیں مجھ سے ایتی محبت ہے کہ میری یٹماری ‪،‬میری محنوری تمہیں"‬
‫اکیانہیں رہی نا پہ تھی تمہارا گٹم نالن ہے کسی کو امیرس کرنے کے لتے"چاہت پہ چا ہتے ہونے‬
‫تھی کڑوا نول گتی۔اس کے دماغ میں اس کی امی کی نابیں مسلسل گھوم رہی تھیں۔اسے لگ‬
‫رہاتھا کیا سچ میں عالیان اس سے اس قدر محبت کرنا ہے نا ضرف دکھاوا ہے۔۔۔۔۔‬
‫میری چاہت !جہاں نک نات محبت کی ہے نا نو وہ میں تم سے نے ایتہاء کرنا ہوں جس کی"‬
‫کونی چد نہیں ہے۔اور گٹم نلین ہے نا تمہارے شاتھ زندگی گزارنے کا"عالیان اسے آنکھ مارنے‬
‫نوال اور اسے سوپ نالنے لگا چاہت نے حپ چاپ سوپ نی لیا لیکن اسے سمجھ نہیں آرہی تھی‬
‫کیا سچ میں وہ عالیان اس سے محبت کرنا ہے۔وہ ایتی امی کی نانوں سے کافی چد نک سمجھ چکی‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 407‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان نے چاہت کو دوا دی اور لییا دنا شاتھ ہی دوسری طرف درازہوگیا۔وہ چاہت کے نالوں‬
‫میں ائگلیاں چالنے لگا۔چاہت اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫ا یسے مت دنکھا کرو ییگم کہیں ییار پہ ہوچانے"عالیان نے اسے جود کو نکتے نانا نو سرپر"‬
‫ہوا۔۔چاہت نے ئظریں ت ھیرلیں ۔اور نولی۔۔۔۔‬
‫انک نار پہ علطی کرچکی ہوں اور اس کی سزا اتھی نک جھیل رہی ہوں‪"،‬چاہت کا اشارہ عالیان"‬
‫کی محبت کی طرف تھا جس کے ضلے میں اسے ایتی جوسیاں ‪،‬ایتی پرم طی نعت سب گ نوانا‬
‫پڑا۔عالیان سمجھ نو حکا تھا کہ چاہت اس سے محبت کرنی ہے اس لتے کجھ پہ نوال جھک کے اسے‬
‫سر کو نوسہ دنا۔۔۔‬
‫چاہت اس نار تھروسہ کرکے دنکھو ۔اب کی نار تھولوں سے تمہاری راہیں تھردوں گا۔تمہاری"‬
‫شاری ئکل نقیں دورکردوں گا۔تمہیں جود میں سم بٹ لوں گا۔یس انک موقع اور"‪،‬چاہت کجھ پہ نولی‬
‫اور ئظریں جھکا گتی۔عالیان مسکرادنا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫رات کے ڈھانی تج رہے تھے۔چاہت نو معمول کے مظانق عالیان کے حصار میں تھی۔لیکن وہ‬
‫چاگ رہی تھی۔اسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا ہوگا ان کے رستے کا مشفیل۔وہ موقع دے دے‬
‫عالیان کو نا نہیں۔اس نے مڑ کے عالیان کی طرف دنکھا جو گہری بیید میں اسے چکڑے ہونے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 408‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھا جیسے اسے ڈر ہو کہیں وہ دونارہ اسے جھوڑ کے پہ چلی چانے۔چاہت یس شاری رات ا یتے اور‬
‫عالیان کے رستے کے نارے میں سوچتی رہی۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ب‬
‫چاہت اس وقت لون میں یٹھی ا یتے اور عالیان کے رستے پہ عور وقکر کررہی تھی۔ہوا کافی‬
‫تھیڈی تھی۔آج موسم اپرآلود تھا۔کراجی میں گرمی نہت زنادہ تھی۔نو شاند آج نارش کا امکان‬
‫تھا۔عالیان چاہت کو لون میں جھوڑ کر جود ناہر کہیں چال گیا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت حب سے عالیان کے شاتھ آنی تھی ‪.‬عالیان نے اس کا چیال کسی تچے کی طرح رکھا‬
‫تھا۔وہ اتھی اتھی گھر میں داچل ہوا۔شا متے اس کی چاہت کسی سوچ میں گم تھی۔اس نے‬
‫ناسنف سے چاہت کو دنکھا۔جو کٹھی جوسیاں نک ھیرا کرنی تھی۔آج اس کی جوسی کہیں گم تھی۔اس‬
‫نے انک لمتی شایس ہوا کے سیرد کی۔اور جہرے پہ انک چاندار مسکراہٹ لے کے چاہت نک‬
‫آنا۔۔۔۔‬
‫اس نے چاہت کے آگے چاکلییس کیں۔چاہت نے مڑکے دنکھا۔نو عالیان اسے چاکلییس لیتے‬
‫کا اشارہ کررہا تھا۔چاہت نے ئظریں جھکا لیں۔۔۔۔۔‬
‫۔میں کونی تچی نہیں ہوں جو چاکلییس کھاؤں۔”اس کا لہچہ اتھی تھی نلخ تھا۔۔۔۔۔۔۔۔“‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 409‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کیتی ندل گتی ہو تم چاہت۔کیتی یسید تھیں تمھیں چاکلییس۔”عالیان اس کے شا متے والی“‬
‫کرسی پہ بیٹ ھا۔۔۔۔‬
‫مجھے اور تھی نہت کجھ یسید تھا۔لیکن اسی نے مجھے اذ یت سے دوچار کیا ہے”چاہت نے“‬
‫جواب دنا نو عالیان تھ نکا شا مسکرانا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت تمہاری اسی ئکل نف کا ازلہ کروں گا میں۔”عالیان نے چاکلبٹ کا رپیر کھول کے اس“‬
‫سے انک بیس نوڑ کے چاہت کے شا متےکیا۔چاہت نے اس کی طرف دنکھا اور چاکلبٹ کا بیس‬
‫کھالیا۔۔۔۔‬
‫‪ “،،،،،،‬اییا آشان نہیں ہے عالیان“‬
‫انک موقع نو دے کہ دنکھو”عالیان نےاشکے ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لے لتے۔۔۔۔۔۔“‬
‫ل‬ ‫ت‬ ‫ک‬‫ن‬
‫چاہت نے عالیان کی طرف دنکھا۔اس کی آ یں گتے یں۔عالیان نے اس کے آیسو‬
‫گ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ھ‬
‫نوتجھے۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت مجھے ییا ہے میں نے تمہیں نہت دکھ دنے ہیں۔میں معافی مانگیا ہوں ا یتے ہر اس“‬
‫‪”،،،،،،،،‬رونے کے لتے جس کی وجہ سے تمہیں ئکل نف ہونی ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 410‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دنکھو عالیان !مجھے نہیں ییا تم جو کہہ رہے ہو وہ سچ ہے کہ نہیں لیکن مجھے ای یا ضرور ییا ہے“‬
‫کہ اب کی نار تم نے کجھ تھی کیا نو میں زندہ نہیں رہ شکوں گی ک نونکہ اور دکھ شہتے کی ظاقت نہیں‬
‫‪”،،،،،،،‬ہے مجھ میں ۔‬
‫عالیان اسے اس چالت میں دنکھ کے نہت ئکل نف ہونی۔کہیں پہ کہیں وہ تھی اس کی اس‬
‫چالت کا ذمہ دار تھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت !نلیز تھی ایسی نابیں مت کرو ۔کیا تمہیں کھتی میری آنکھوں میں ا یتے لتے محبت ئظر“‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫نہیں آنی”عالیان نے چاہت کو ھوڑا۔۔۔۔۔۔‬
‫ج‬‫ی‬
‫مجھے نہیں ییا عالیان “چاہت نے ئظریں خرابیں۔عالیان نے اس کا جہرے اتھانا ۔۔۔۔۔“‬
‫چاہت پہ گرپز ک نوں۔ک نوں نار نار تم ئظریں خرالیتی ہو۔آج مج ھے جواب چا ہتے”‪،‬عالیان گھمٹیر لہچے“‬
‫میں نوال۔۔۔۔‬
‫جواب دو چاہت۔آخرک نوں کررہی ہو”عالیان آج ضد کرنے لگا۔۔۔۔‬
‫عالیان مجھے کونی نات نہیں کرنی”عالیان چاہت کو جود سے دور کرنے لگی جو کرسی کے اردگرد“‬
‫ہاتھ رکھ کے جھکا تھا۔اس کی گرم شایسیں چاہت کے جہرے پر پڑھ رہی تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 411‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫نہیں چاہت آج نہیں۔آج مجھے چاییا ہے۔ک نوں ہرنار تم مجھے چالی ہاتھ کرد یتی ہو۔ا یتے دنوں“‬
‫سے ہم انک شاتھ رہ رہے ہیں۔کیا تمہیں کٹھی میری محبت سچی نہیں لگی۔کیا کٹھی میری محبت‬
‫‪”،،،،،،،،،،‬میں دھوکہ ئظر آنا ہو۔آج مجھے جواب چا ہتے‬
‫نلیز عالیان مجھے نہیں د ی یا کونی جواب “چاہت رونے لگی۔۔۔۔“‬
‫نہیں چاہت آج تمہارے پہ آیسو تمہیں تجا شکتے۔ہرنار تمہارے پہ آیسو مجھے کمزور کرد یتے“‬
‫ہیں۔لیکن آج نہیں۔مج ھے جواب چا ہتے”عالیان اس کے آیسو پرمی سے ضاف کرنے لگا۔اس کی‬
‫آواز نہت سرد تھی۔۔۔۔۔چاہت نو آج تھیس گتی تھی۔اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کرے‬
‫کیسے دامن تجانے ۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نہاں دنکھو میری آنکھوں میں “عالیان نے دو ائگل نوں سے اس کا جھکا جہرا آتھانا۔چاہت نے“‬
‫ئظر اتھا لے عالیان کی آنکھوں میں دنکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫دنکھو میری آنکھوں۔سچ سچ ییانا کیا ئظر آرہا ہے تمہیں”عالیان آج اس اے محبت کا اظہار“‬
‫کروانے والے موڈ میں تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کوعالیان کی آنکھوں میں ا یتے لتے محبت ہی ئظرآرہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کجھ نولتی ا یتے گھر کی گھیتی۔دونوں جو نکے۔چاہت نے ضد شکر کیا آج اس کے ناس کہتے‬
‫کے لتے کجھ تھی نہیں تھا۔وہ کیا جواب د یتی عالیان کو۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 412‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان کا موڈ پری طرح خراب ہوگیا ۔وہ یس چاہت سے اظہار کروانے ہی واال۔۔۔۔۔۔‬
‫دروازے پہ گیا نو دنکھا میڈ تھی۔جو کام کرنے آنی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫وہ دروازہ یید کرکے اندر آنا نو دنکھا ۔م یڈ چاہت سے نابیں کررہی ہے۔چاہت نے چان نوجھ کے‬
‫اسے روکا تھا۔عالیان غصے سے لمتے لمتے ڈگ تھرنا اندر چالگیا۔اسے ینہ تھا کہ پہ سب چاہت‬
‫کررہی ہے۔اس نے م یڈ کو چان نوجھ کے روکا ہے۔ناکہ وہ عالیان سے تچ شکے۔چاہت نے‬
‫عالیان کو اندر چانا دنکھ شکون کا شایس لیا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫چاہت کافی دپر میڈ سے نابیں کرنی رہی۔عالیان اندر ہی تھا۔وہ نار نار اوپر کمرے کی طرف دنکھ‬
‫رہی تھی۔۔۔عالیان کو نہت غصہ تھا۔وہ اوپر کمرے میں چالگیا وہاں موجود کھڑکی سےچاہت کو‬
‫مسلسل دنکھ رہا تھا۔وہ چاہت کی نےجیتی نوٹ کررہا تھا۔نےشاحنہ اس کے جہرے پہ‬
‫مسکراہٹ آگتی۔چاہت نار نار اوپر مڑکہ دنکھ رہی تھی۔اسے لگ رہا تھا عالیان ناراض ہوگیا‬
‫ہے۔اس لتے وہ کافی نےجین تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 413‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫اسے وہاں لون میں بیٹھے بیٹ ھے کافی دپر ہوچکی تھی۔اب وہ نہت تھک رہی تھی۔اسے بیید آنے‬
‫لگی‪.‬اس کی کمر میں درد سروع ہوگیا تھا۔اس نے عالیان کا نہت ای نظار کیا کہ وہ آنے اسے اندر‬
‫لے چلے لیکن حب وہ نہیں آنا نو چاہت نے مح نورا اتھتے کی کوشش کی۔اس کے ناؤں میں اتھی‬
‫تھی نالسیر تھا۔وہ چل نہیں شکتی تھی۔اس نے ناؤں زمین پہ ر ک ھے۔جیسے ہی کھڑی ہونے کی‬
‫کوشش کرنے لگی۔نو اسے ناؤں وزن پرداست نہیں کرنانا۔وہ گرنے والی تھی۔کہ دو آہتی نازوؤں‬
‫نے ییجھے سے حصار میں لے ل یا۔وہ گرنے گرنے تچی۔ییجھے دنکھا نو عالیان تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اوپر روم سے سب دنکھ رہا تھا۔اس نے چاہت کو کھڑے ہونے دنکھا وہ فورا ییچے آنا ۔اسے‬
‫م‬
‫ینہ تھا۔چاہت کا ناؤں اتھی نک کمل طور پہ تھیک نہیں ہوا ہے۔اس لتے چل نہیں شکتی۔‬
‫عالیان نے ج ھٹ سے اسے ایتی ناہوں میں اتھالیا اور سیدھا روم میں لے آنا۔ اسے واقعی چاہت‬
‫کی خرکت پہ کافی غصہ تھا۔اگر اسے جوٹ لگ چانی۔اتھی کجھ وقت نہلے ہی عالیان یس چاہت‬
‫کو کھونے کی واال تھا اس لتے اب اس کے لتے مزند نوزیسو ہوگیا تھا۔۔۔۔‬
‫اس نے چاہت کو ییڈ پہ یٹھانا۔۔۔۔۔‬
‫پہ تم کیا کررہی تھی۔تمہیں ییا ہے نا تمہارے ناؤں کا فرنکحر اتھی تھیک نہیں ہے۔اگر تم گر“‬
‫چانی تمہیں جوٹ آچانی۔ک نوں ہمیشہ ایسی خرکییں کرنی ہو جس سے مجھے ئکل نف ہو۔”عالیان اسے‬
‫مسلسل ڈایٹ رہا تھا۔چاہت یس سرجھکانے سب سن رہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 414‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫میں تھی ایسان ہوں آخر وہاں بیٹھے بیٹھے میری کمر تخنہ ین گتی تھی۔اور تم اوپر چلے آنے۔اب“‬
‫میں کیا کرنی اس لتے مح نورا کھڑا ہونا پڑا۔”چاہت معصومبت سے نولی۔عالیان کو اس کی معصومبت‬
‫پہ جی تھر کے ییار آنا۔اسے آج وہی پرانی چاہت ئظرآنی جو ہروقت سراربیں کرنی تھی۔ہیستی‬
‫تھی۔۔اس نے چاہت کی طرف دنکھا جو اب کافی چد نک نہیر تھی۔اس کے زجم کافی تھیک‬
‫تھے۔۔۔۔۔‬
‫وہ اس وقت ی یلے رنگ کے ہلکے سے لون کے سوٹ میں تھی۔نال کھلے تھے۔جن کی لم یانی نہلے‬
‫سے کافی کم تھی۔عالیان کو اس کے نالوں کو دنکھ کے کافی اقسوس ہوا تھا۔اسے چاہت کے نال‬
‫نہت یسید تھے۔۔۔۔‬
‫وہ جہرے پہ معصومبت سجانے سیدھا عالیان کے دل میں اپررہی تھی۔عالیان مسکرانا اور اس‬
‫نک آنا۔۔۔۔۔‬

‫شکر ہے آج کافی وقت ئعد ہی شہی لیکن تم میں مجھے وہی پرانی چاہت ئظر آنی جس سے میں“‬
‫‪”،،،،،،،،،،‬نےمحبت کی تھی۔‬
‫عالیان کی نات پہ چاہت تھر سے سیحیدہ ہوگتی اس نے جہرا موڑ لیا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان ییڈ پہ اس کے ناس بیٹھ گیا۔اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لے لیا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 415‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫یس کردو چاہت اب مان تھی چاؤ۔تمہارا عالیان اب اور تمہارے ئعیر نہیں رہ شکیا”عالیان نے“‬
‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہاتھ ل نوں سے لگانا۔چاہت نے آ یں ییدکردیں۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے چاہت کا جہرا ایتی طرف موڑل یا۔اس نے ما تھے پہ ایتی محبت کی مہر ی بت کی۔چاہت‬
‫آج کونی مزاجمت نہیں کررہی تھی۔پہ ہی عالیان کودور کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان ”!چاہت نے عالیان حظرناک ی نور دنکھ کے لڑکھڑانی ہونی آواز میں عالیان کو آواز“‬
‫دی۔۔۔۔۔‬
‫جی میری چان ”!عالیان نے محبت سے کہا۔۔۔۔۔“‬
‫مجھے تھوک لگ رہی ہے”چاہت نے دھٹمے لہچے میں کہا۔عالیان مسکرادنا۔۔۔۔۔۔اس نے“‬
‫چاہت کا کھانا کھالدنا۔۔رات ہونے والی تھی۔چاہت کو نہت بیید آنے لگی تھی۔دوا کھاکے عالیان‬
‫پرین رکھتے کچن میں گیا۔وایس آکے دنکھا نو چاہت بیٹھے بیٹ ھے سورہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫اس نے چاہت کو سیدھا کرکے لییا دنا۔اس پہ کمقرپر رکھ دنا۔اور اس کے شاتھ ہی لبٹ‬
‫گیا۔عالیان کا رخ چاہت کی طرف تھا۔۔۔۔۔وہ مسکرارہا تھا اور ا یتے دل کی جواہش نوری کررہا‬
‫تھا۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 416‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت نلیز اور امیجان مت لو۔اب نو میری ہوچاؤ نلیز۔نہت محبت کرنا ہوں میں تم“‬
‫سے۔”عالیان اس سے نابیں کرنے لگا۔جیسے وہ سن رہی تھی۔اس نے جھک کے چاہت کا‬
‫ماتھا جوما۔وہ تھی سوگیا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫عالیان کی آنکھ فون کی یپ کی وجہ سے کھلی۔چاہت اتھی تھی گہری بیید میں تھی۔اس نے فون‬
‫دنکھا نو ناینہ کی کونی ناتچ مسڈ کالز تھیں۔ناینہ ‪،‬قاران اور شایسنہ کو ییا تھا کہ چاہت اور عالیان‬
‫کے رستے کے انار خڑھاؤ۔حب چاہت عالیان سے الگ ہونی نو سب نے عالیان کو چاہت کے‬
‫لتے پڑ یتے ہونے دنکھا تھا۔قاران نک سوچتے لگا تھا۔شاند ایتی محبت وہ تھی چاہت سے کٹھی پہ‬
‫کرنانا جیتی عالیان کرنا تھا۔اس نے تھی نہت کوشش کی چاہت کو دھونڈنے کی۔لیکن کونی قاندہ‬
‫پہ ہوا۔حب چاہت زندگی اور موت سے چیگ لڑرہی تھی۔نو قاران اور ناینہ اسے دنکھتے آنے‬
‫تھے۔حب قاران نے چاہت کو آنی سی نو میں مسی نوں میں چکڑا دنکھا نو اسے نہت دکھ ہوا تھا آخر‬
‫کو وہ اشکی نہلی محبت تھی۔لیکن حب عالیان اسے کے ییڈ کے ناس بیٹ ھا اس نے رونا دنکھا نو‬
‫اس لگا کہ چاہت کو عالیان سے زنادہ کونی اور محبت نہیں دے شکیا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 417‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت کی شادی کے ئعدقاران نے جود کو نہت مشکل سے سیٹ ھاال تھا۔وہ دنکھتے میں نو نارمل لگیا‬
‫تھا لیکن اندر سے نوری طرح نوٹ حکا تھا۔وہ وہیں کھڑا تھا جہاں چاہت کی شادی کے وقت کھڑا‬
‫تھا لیکن عالیان کاچاہت کے لتے ناگل ین دنکھ کہ اسے عالیان کے شا متے اییا آپ کجھ تھی‬
‫نہیں لگیا تھا۔اس لتے اس نے زندگی میں آگے پڑھتے کاسوچا۔۔۔۔۔۔‬

‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم تھانی”عالیان نے نانی کی مسڈ کالز دنکھ کے ناینہ کو کال کی۔۔۔۔۔۔“‬
‫ا‬ ‫ا ا ُْ‬
‫ُ‬ ‫ُ‬
‫اوعلیکم ال َّسالم نانی۔کیسی ہو تم “عالیان نے جواب دنا اور اس کا چال چال نوجھا۔۔۔۔“‬
‫میں نو نلکل تھیک ہوں۔چاہت کیسی ہے اب”ناینہ نے چاہت کے نارے میں نوجھا نو“‬
‫عالیان نے چاہت کی طرف دنکھا جو سونے وقت نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔عالیان مسکرانا اور‬
‫ییڈ پہ بیٹھا اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے لگا۔۔۔۔۔‬
‫اب کافی نہیر ہے۔زجم کافی کم ہو چکے ہیں۔یس ناؤں اور سر پہ زجم ہیں۔ل یکن رنکوری کافی پیز“‬
‫ہے۔چلدی چاہت چلتے لگے گی”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چلو اجھا ہوا چاہت اب تھیک ہے۔تھانی میں نے آپ کو پہ ییانے کے لتے فون کیا تھا کہ“‬
‫قاران تھانی کا رسنہ طے ہوگیا ہے اور اگلے مہیتے شادی ہے اور آپ اور چاہت نے ہر چال میں‬
‫آنا ہے”ناینہ نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 418‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ارے واہ پہ نو نہت اجھی نات ہے ۔میں اور چاہت ضرور آ بیں گے۔”عالیان نے جواب“‬
‫دنا۔اسے ئکا ئقین تھا چاہت ضرور اس کی محبت ق نول کرلے گی۔۔۔۔۔‬
‫اس کے ئعد ناینہ نے کافی شاری نابیں کیں۔چاہت تھی چاگ چکی تھی۔عالیان نے فون رکھا اور‬
‫چاہت کے فریب آنا۔ اسے یٹھا دنا۔عالیان نے چاہت کو ییانا نو وہ نہت جوش ہونی۔عالیان تھی‬
‫چاہت کو نوں جہکیا دنکھ مسکرارہا تھااور نکیکی ناندھے اسے دنکھ رہا تھا۔چاہت نے حب عالیان کو‬
‫جود کو نکتے نانا نو اس کی ہیسی کو پرنک لگا۔اس کی مسکراہٹ سمٹ گتی۔عالیان نے پہ نات تچونی‬
‫مجسوس کی۔وہ کجھ پہ نوال۔‬

‫………………………………………………‪..............‬‬

‫چاہت اور عالیان کو نہاں آنے ئقرییا بین ہفتے ہو چکے تھے۔چاہت اب چلتے لگی تھی۔وہ سیک کی‬
‫مدد سے چل لیتی تھی۔اس کے سر کی یتی تھی کھل چکی تھی۔زجم نلکل تھیک ہوحکا تھا۔یس‬
‫ع‬‫ت م‬
‫یسان ہی رہ چکے تھے۔عالیان کی محبت اور کٹیر سے چاہت نہت چلدی رنکور ہورہی ھی۔ م‬
‫ظ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 419‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ضاحب امرنک وایس چا چکے تھے۔اتھیں ئقین تھا چاہت نہت چلد مان چانے گی اور لوس‬
‫ی‬
‫ا یجلیس ا یتے گھر لوٹ آنے گی۔۔۔۔۔۔‬
‫ف‬
‫عالیان کی نےتجاسہ محبت سے چاہت اور اس کے درمیان موجود علط ہمی کی دنوار گرنے لگی‬
‫تھی۔چاہت کا دل عالیان کی طرف سے آہسنہ آہسنہ ضاف ہورہا تھا۔عالیان کی محبت کو دنکھ کے‬
‫چاہت کٹھی کٹھی اییا آپ نہت جوش قسمت مجسوس ہونے لگیا تھا۔۔۔۔۔‬
‫چاہت کو پہ سب یب سے مجسوس ہونے لگا تھا حب سے وہ نہاں آنے تھے۔لیکن اشکے دل اور‬
‫دماغ میں الگ چیگ چل رہی تھی۔دل نو عال یان کی محبت کی گواہی د ی یا تھا اور دماغ دھوکے کی‬
‫لیکن چاہت ہمیشہ اسی کسمکش میں ہونی تھی کہ دل سجا ہے نا دماغ۔لیکن وہ دل کی آواز کی‬
‫طرف عور کرنے لگی تھی۔وہ محبت نو سروع سے کرنی تھی۔لیکن ان کے رستے میں آنے والی‬
‫علط فہم نوں نے سب پرناد کردنا تھا۔سروع میں اسے عالیان کی نابیں دھوکہ ہی لگ رہی تھیں‬
‫لیکن تھر اس نے ایتی امی کی نانوں پہ عور وقکر سروع کیا نو اسے سمجھ آنے لگا کہ عالیان اب‬
‫اسے ک نوں دھوکہ دے گا۔ کسے جوش کرے گا اس کے ڈنڈ کو نو سب ییا تھا۔تھر چاہت نے ایتی‬
‫ف‬
‫آنکھوں سےعلط ہمی کی یتی انارکے دنکھا نو اسے سچ میں عالیان کی محبت ہی ئظر آنی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫………………………………………………‪..............‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 420‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫آج کا دن نہت چاص ہے “عالیان نے سیسے میں جود کو دنکھتے ہونے کہا۔وہ اس وقت ا یتے“‬
‫کمرے کے ڈریسیگ بییل کے آگے کھڑا تھا۔چاہت اتھی تھی سورہی تھی۔عالیان اتھی ہی اتھا‬
‫تھا۔اس نے انک محبت تھری ئظر چاہت پہ ڈالی اور چاہت نک آنا۔اور ییڈ پہ بیٹھ یا اس کی‬
‫بیسانی پہ اییا لمس جھوڑنا ییجھے ہوا۔۔۔۔‬
‫آج سے انک شال نہلے آج کے دن تمہیں میری زندگی میں شامل کیا گیا تھا۔تھلے ہی زپردستی“‬
‫ہی شہی لیکن دنکھتے ہی دنکھتے تم میری محبت ‪،‬میری چاہت ین گتی ۔اور اب تمہارے ئعیر نو گزرا‬
‫م‬
‫ممکن ہی نہیں ہے”وہ مسلسل سونی چاہت سے نابیں کررہا تھا۔جو یٹھی بیید سورہی تھی۔۔۔۔‬
‫آج کا دن اس لتے تھی چاص ہے ۔کیا تم میری محبت ق نول کرو گی۔انک موقع دوگی۔میری نو“‬
‫‪”،،،،،،،،‬ظالق کے نام سے ہی چان چانے لگتی ہے‬
‫کہیں تم مجھے جھوڑ کے ۔۔۔۔۔۔نہیں ایسا نہیں ہوگا تم ہمیشہ میرے شاتھ رہوگی”عالیان“‬
‫کے دل میں کجھ چدشات تھے۔۔۔۔۔‬
‫آج نورا مہبنہ ہوحکا تھا انہیں نہاں آنے۔آج چاہت اور عالیان کی ای نورسری تھی۔عالیان یس‬
‫نل گن رہا تھا حب چاہت اس کی محبت ق نول کرے ۔اور اس کے شاتھ گھر چلے۔وہ گھر جہاں‬
‫اس کی جوئصورت نادیں ہیں۔اس گھر میں جہاں وہ نہلی نار اس کی ی نوی کی چیی بت سے گتی تھی‬
‫اب اس کی محبت ‪،‬اس کی چاہت کی چیی بت چانے۔لیکن اس کے دل میں نہت سے چدشات‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 421‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫تھے۔کہیں چاہت کے دل میں ایتی محبت حگانے میں ناکام ہو گیا ک نونکہ وعدے کے جساب‬
‫سے اگر وہ چاہت کے دل میں محبت حگانے میں ناکام ہوگیا نو اسے چاہت کو ظالق د یتی‬
‫ہوگی۔لیکن وہ ہرکز پہ نہیں ہونے دے شکیا تھا۔اسے ایتی محبت پہ نورا ئقین تھا کہ وہ چاہت‬
‫کے دل میں اییا مفام ییالے گا لیکن دل کے کسی کونے میں اسے کھونے کاڈر تھی تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان انک سرخ گالب کا تھول شانڈ بییل پہ رکھ کہ چالگیا۔چاہت جونکہ اب چل شکتی تھی‬
‫سیک کے شہارے سے۔اس لتے وہ ییچے کے روم میں تھے ناکہ چاہت کو سڑھیاں خڑھتے اپرنے‬
‫کا مسیلہ پہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫چاہت کی آنکھ کھلی نو دنکھا عالیان روم میں نہیں تھا۔وہ سیدھی ہوگتی ا یتے نال سم ییتے لگی۔اس‬
‫کی ئظر شانڈ بییل پہ ر ک ھے الل گالب پہ گتی۔اس کے جہرے پہ انک سرم یلی سی مسکراہٹ آگتی‬
‫وہ سمجھ گتی تھی پہ عالیان نے ہی کیا ہے۔وہ سیک کی مدد سے اتھی اور واسروم میں چلی‬
‫گتی۔فریش ہونے کے ئعد ناہر آنی اتھی تھی عالیان نہیں آنا تھا۔وہ ڈریسیگ کے شا متے آنی نو‬
‫دنکھا وہاں تھی انک گالب رکھا تھا اس کے شاتھ انک پرجی تھی۔۔۔۔‬
‫چاہت نے پرجی کھولی نو اندر لکھا تھا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 422‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫‪“Happy first anniversary my love”….‬‬
‫چاہت کو پڑھ کے جھ نکالگا۔انک مہبنہ ایتی چلدی گزر گیا۔اس نے کیلیڈ دنکھا نو آج ان کی شادی‬
‫کی شالگرہ تھی۔اس نے نو اتھی نک کونی ق نصلہ ہی نہیں لیا تھا ۔اسے عالیان کی محبت پہ ئقین‬
‫ہونے لگا تھا۔لیکن اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کرے۔عالیان سے دور چانے کا سوچ کے ہی دل‬
‫میں بیس آتھ رہی تھی۔اس کی آنکھوں کے لیاب تھرگتے۔آیسو جھلکتے کو ییار تھے۔وہ ناہر چانے‬
‫ن ن‬
‫لگی عالیان کو ڈھونڈے کی عرض سے نو ہال نک ہیحتے ہیحتے اسے چگہ چگہ سے کونی بیس گالب‬
‫مل چکے تھے۔جو سب عالیان نے ر ک ھے تھے۔چاہت کے جہرے پہ مسکراہٹ آچانی۔۔۔۔۔‬
‫اس نے میڈ سے نوجھا عالیان کے نارے میں لیکن اسے کجھ تھی معلوم نہیں تھا۔عالیان میڈ‬
‫کو ہدایت کرکے گیا تھا اس نے چاہت کو زپردستی ناسنہ کروانا۔لیکن چاہت کا دھیان نو یس‬
‫عالیان کی طرف ہی تھا۔۔۔‬

‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫پہ عالیان فون ک نوں نہیں اتھا رہا”چاہت مسلسل عالیان کو کال کرنے کی کوشش کررہی“‬
‫تھی۔عالیان کا فون لگ نو رہا تھا لیکن وہ اتھا نہیں رہا تھا۔چاہت اس وقت ہال میں موجود‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 423‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ب‬
‫صوقے پہ یٹھی تھی۔اسے نہیں ی یا تھا کہ وہ کرنا چاہتی ہے۔عالیان سے دور چانے کے نام سے‬
‫ہی اس کا دل اداس ہونے لگیا تھا۔آج ان کی شادی کی شالگرہ تھی اور آج چاہت کو اییا ق نصلہ‬
‫ن‬
‫سیانا تھا۔وہ جود کسمکش مہے تھی۔اشکی آ کھیں نار نار جھلکتے کو ییار ہوچانی۔وہ پہ سوچ رہی تھی‬
‫عالیان اس سے ئظریں نہیں مالنا چاہیا۔وہ اس کے شا متے نہیں آنا چاہیا کہیں وہ اس کے‬
‫چالف کونی ق نصلہ پہ سیادے۔۔۔۔۔۔‬
‫مجھے کجھ سمجھ نہیں آرہا۔میں کیا کروں۔میرا دل عالیان کی محبت کی گواہی دے رہا۔”چاہت“‬
‫ہاتھوں میں اییا سر گرانے جود سے نابیں کررہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫وہ سوچ ہی رہی تھی کہ میڈ اس کے ناس آنی “میڈم آپ کیلتے کسی پہ پہ تھیجا ہے”۔۔۔۔۔‬
‫اس کے ہاتھ میں پڑا شا نوکبٹ تھا جس میں ی یلے تھول تھے۔اور چاہت کو دے کر چلی‬
‫گتی۔چاہت سمجھ گتی پہ سب عالیان کررہا ہے۔صیح سے تھوڑی دپر میں تھول مل رہے تھے۔جو‬
‫عالیان ہی تھیج رہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫عالیان تم تھول نو تھیج رہے ہو لیکن جود کہاں عایب ہو”۔۔۔۔۔۔۔۔۔“‬
‫چاہت کھڑی ہونی اور لیگڑانی ناہر آگتی۔اسے نہت نے جیتی ہورہی تھی۔ناہر عالیان کو فون پرانی‬
‫کررہی تھی ۔لیکن عالیان فون نہیں اتھا رہا تھا۔اس کا ضنط نونا اس نے غصے میں فون دنوار پہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 424‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫دے مارا۔۔انک نو پریسانی تھی اوپر سے عالیان فون نہیں اتھارہا تھا۔اتھی اس کا دل عالیان کو‬
‫گال دنانے کا کررہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫صیح سے دونہر ہوگتی چاہت کو اس کا ای نظار کرنے کرنے لیکن پہ ہی عالیان آنا اور پہ ہی اس‬
‫ب‬
‫نے فون اتھانا۔چاہت کمرے میں یٹھی تھی۔اسے شکون نہیں مل رہا تھا۔اسے اییا ق نصلہ‬
‫عالیان کو سیانا تھی تھا اس لتے نہت نے جین تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫آخرکار کافی سوچ تجار کے ئعد چاہت اییا موقف سوچ لیا تھا یس عالیان کو آ گاہ کرنا تھا۔۔۔۔‬
‫میڈ کھانا لے کر آنی اس نے ائکار کردنا۔اس کا نلکل موڈ نہیں تھا لیکن صیح کی طرح م یڈ نے تھر‬
‫اسے کھانا کھال دنا۔دوا لیتے کےئعد وہ سوگتی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫شام کو اس کی آنکھ ئقرییا جھ تچے کھلی۔حب اتھی نو اس عالیان کہیں ئظر نہیں آنا۔وہ غصے سے‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫اتھی۔اچانک اس کی ئظر شا متے بییل پہ پڑے انک ناکس پہ گتی۔چاہت اس نک چی نو اس‬
‫ی‬
‫کے اندر سے انک حٹ ئکلی اور انک رنڈ شاڑھی جو نہت جوئصورت تھی۔۔۔۔۔‬
‫چاہت اگر تم نے مجھے معاف کردنا اور میری محبت ق نول کی ہے نو پہ شاڑھی نہن کے اس“‬
‫اڈریس پہ نہیچ چانا۔میں سمجھ چاؤں گا تم اس رستے کو انک موقع د یتے کو ییار ہو۔ اعر اگر تم اس‬
‫رستے سے جھ نکارا چاہتی ہو نو نہیں سے چلی چانا ک نونکہ تمھیں دور چانا دنکھیا میرے یس کی نات‬
‫‪”،‬نہیں ہے۔میں تمہارا ای نظار کروں گا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 425‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫تمہارا عالیان~‬
‫چاہت حٹ پڑھی جس میں انک ریسنوریٹ کا اڈریس تھا۔چاہت سوچ میں پڑھ گتی۔وہ کیا کرے‬
‫اب۔۔۔۔۔۔‬
‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫ییا نہیں چاہت آنے گی تھی نا نہیں ۔کہیں وہ نہلے کی طرح مجھے جھوڑ کےچلی نو نہیں“‬
‫گتی”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان اس وقت ریسنوریٹ میں اس کا ای نظار کررہا تھا۔اس نے ای نورسری‬
‫ت‬ ‫م‬‫ج‬‫ی‬ ‫ی‬
‫ی‬
‫کے لتے چاص ار یس ھی کروانے تھے۔‬
‫عالیان نلیک تھری بیس سوٹ میڈنا نہت ہییڈسم لگ رہا تھا۔اس کے ای نظار میں نار نار گھڑی‬
‫دنکھ رہا تھا۔اس وقت نو تج رہے تھے۔اس نے ڈرای نو نو تھیجا تھا۔عالیان نے فون کرکے ڈرای نور‬
‫سے نوجھا تھا لیکن اس نے کہا چاہت نو اتھی نک ناہر ہی نہیں آنی۔اس نات نے عالیان کو‬
‫نہت پریسانی میں ڈال دنا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 426‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت نلیز آج میری محبت کا مان مت نوڑنا”عالیان مونانل میں موجود چاہت کی ئصوپر سے“‬
‫نابیں کررہا تھا۔۔۔۔‬
‫آچاؤ چاہت نلیز۔ضرف انک نار میں کٹھی تمہاری آنکھوں میں آیسو نہیں آنے دوں“‬
‫گا”۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان کی ئظر تھیک کے گبٹ پہ چلی چانی اس امید کے شاتھ شاند چاہت آچانے۔وقت نہت‬
‫پیزی سے گزر رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫تھر اچانک اس کی ئظر سیسے کے نار گتی جہاں اتھی اتھی انک گاڑی رکی تھی۔گاڑی کا تجھال گبٹ‬
‫کھال نو چاہت الل شاڑھی میں ناہر آنی۔عالیان کو ایسا لگ رہا تھا جیسے اسے کسی نے یتی زندگی‬
‫دے دی ہو۔اس کی جوسی کی کونی ایتہاء نہیں تھی۔اس کے شا متے اس کی چاہت تھی۔اس کی‬
‫چاہت نے اشکی محبت قنول کرلی تھی۔۔۔۔۔‬
‫وہ ناہر کی چایب ل نکا۔چاہت نک آنا جو اتھی تھی لیگڑا رہی تھی۔س یک اس کے ہاتھ میں‬
‫تھی۔عالیان جیسے ہی ناہر آنا نو چاہت کو دنکھ کے کسی اور ہی دییا میں نہیچ حکا تھا۔وہ اس کی‬
‫النی شاڑھی میں نہت جسین لگ رہی تھی۔نالوں کو کھال جھوڑ رکھا تھا۔جو ہوا سے اڑ کے نار نار‬
‫جہرے پہ آرہے تھے۔میک اپ مزند دلکش ییارہا تھا چاہت کو۔عالیان اسے نکیکی ناندھے دنکھتے‬
‫لگا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 427‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ت‬ ‫چ‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ُ‬
‫چاہت میالسی ئظروں سے اِ دھر ادھر د کھ رہی ھی۔ا ھی دو قدم ہی لڑ ھڑانی لی ھی کہ شا متے‬
‫ک‬
‫سے عالیان آنکھوں میں اس کے لتے نے ییاہ چاہت لتے اس کی طرف آرہا تھا۔عالیان کی جوسی‬
‫اس کے جہرے سے جھلک رہی تھی۔وہ چاہت نک آنا ایتی ہٹھیلی اس کے شا متے کی۔جو اس‬
‫نے مسکرا کے تھام لی۔عالیان نے اس سے سیک لے کے شانڈ پہ رکھ لی ۔۔۔۔۔‬
‫میرے ہونےہونے تمہیں ان مصنوعی شہاروں کی ضرورت نہیں ہے۔اور میری زندگی میں“‬
‫اگین تمہارا ونلکم۔نہت نہت شکرپہ میری محبت ق نول کرنے کے لتے”عالیان نے محبت سے جور‬
‫لہچے میں کہا۔اور چاہت کے کیدھے کو تھام لیا اور اسے چلتے میں مدد کرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کیسے پہ ق نول کرنی میں تمہاری محبت۔ایتی انا میں نو پہ تھول ہی گتی تھی تم کس لتے مجھے دھوکہ“‬
‫‪”،،،،،،،،،‬دوگے۔‬
‫میں نے نہت سوچا۔حب میں نے ا یتے جول سے ئکل کے دنکھا نومجھے تمہاری محبت ہی ئظر“‬
‫آنی”چاہت سجانی عالیان کو ییادی۔آج چاہت کی انا عالیان کی محبت کے آگے ہار گتی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫چلو دپر سے شہی لیکن تمہیں میری محبت ئظر نو آنی”عالیان اس کے شاتھ جھونے قدم اتھانا“‬
‫اسے اندر لے گیا۔ریسنوریٹ کو عالیان نے نک کروا رکھا تھا۔اس لتے وہاں کونی نہیں‬
‫تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 428‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫و یسے آج نو تم نلکل کیرییا لگ رہی ہو”عالیان نے سرارت سے چاہت کو آنکھ ماری نو چاہت“‬
‫مسکرانے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫شارا ریسنوریٹ نہت جوئصورنی سے سجانا گیاتھا۔فرش پہ ییلوپز ہی ییلوپز تھے۔چاہت نو انک نل‬
‫کے لتے کھو ہی گتی۔عالیان نے اسے ییج ھے سے ا یتے حصار میں لیا اور اس کے کیدھے پہ‬
‫تھوڑی رکھ دی ۔اور اس کے کان میں نوال۔۔۔۔۔‬
‫‪“Happy marriage anniversary “…….‬‬
‫عالیان کی نات پہ چاہت نے اس کی طرف مڑ کے دنکھا۔اور اس کے سیتے سے لگ گتی۔اور‬
‫ن‬
‫آ کھیں میچے اس کے کوٹ کا کالر ہاتھوں میں چکڑے شسکتے لگی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫مجھے معاف کردو عالیان ۔کییا علط سوچتی رہی میں تمہارے نارے میں۔مجھے آج صیح ضامن“‬
‫تھانی نے فون کرکے سجانی ییانی کہ اس دن ہوسییل میں کیا ہوا تھا۔مجھے معاف کردو نلیز “اس‬
‫کا آیسو عالیان کی سرٹ میں چذب ہوگیا۔عالیان نے لم یا شایس ہوا کے سیرد کیا۔وہ اس کی بیٹھ‬
‫شہال رہا تھا۔اسے پرشکون کرنے کی کوشش کررہا تھا۔‬
‫میں نےتمہیں کیتی ئکل نف دی عالیان ۔تمہیں ییا نہیں کیا کیا نہیں کہا ۔اور تم نے میرے“‬
‫‪ “،،،،،،،،،،،‬لتے کییا کجھ کیا۔میں نہت سرمیدہ ہوں عالیان‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 429‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ششش !یس حپ۔اب میں تمہاری آنکھوں میں انک تھی آیسو پہ دنکھوں”عالیان اس کے“‬
‫ہوی نوں پہ ائگلی رکھتے اسے حپ کروانے لگا۔جو مسلسل نول رہی تھی۔اور رونے چارہی‬
‫تھی۔عالیان نے اس کے آیسو ضاف کتے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫چاہت جو ہونا تھاہو حکا۔آج سےہم ا یتے رستے کی یتی سروعات کرنے ہیں”عالیان چاہت کو“‬
‫سمجھانے لگا۔۔۔۔۔‬
‫اور ہاں مجھے اب میری وہی پرانی والی چاہت چا ہتے۔ہمیشہ ہیستی مسکرانی۔نلیز اب مت“‬
‫‪”،،،،،،،‬رونا۔تمہارے آیسو مجھے نہت ئکل نف د یتے ہیں‬
‫اس نے کہا نو چاہت نے ای یات میں سر ہالنا اورمسکرانے لگی۔۔۔۔۔۔‬
‫اجھا اب چلو کیک کا یتےہیں”عالیان اسے لے کے بییل نک آنا۔جہاں کیک تھا۔دونوں نے“‬
‫مل کے کیک کانا۔کیک کا یتےکے ئعد دونوں نے ڈپر کیا۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان نے چاہت کو ڈایس کی آفر کی۔چاہت نے ہاتھ اس کے ہاتھ میں رکھ دنا۔دونوں ڈایس‬
‫کے ہلکے ہلکے سیییس کرنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 430‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫عالیان چاہت کو لے کے شاچل پہ نہیجا۔اس نے چاہت کو گاڑی سے ییچے اپرنے میں مدد‬
‫کی۔ظاہر سی نات تھی چاہت صیح سے چل نہیں شکتی تھی‪.‬اس لتے عالیان اسے کمر سے‬
‫تھامے انک یٹھر نک لے آنا۔وہاں اچاہت کو یٹھا دنا اور جود تھی اس کے شاتھ بیٹھ گیا۔۔۔۔‬
‫چاہت آنی لو نو”عالیان نے چاہت کے نال کان کے ییجھے کرنے ہونے کہا۔ہوا چل رہی“‬
‫تھی۔دونوں کے ناؤں سے سم یدر کی لہریں نکرا رہی تھی۔چاہت کو لگ رہا تھا کہ پہ نل نہیں تھم‬
‫چابیں۔وہ عالیان کی محبت کو مجسوس کرنا چاہتی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫تم نے مجھے جییا شکھانا ہے۔مجھے ییانا کہ محبت کیا ہے۔میری زندگی کو جوئصورت ییانے کا نہت“‬
‫شکرپہ”عالیان اس کے ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ف‬
‫عالیان میں نے علط ہمی میں تمہارے شاتھ نہت پرا کیا۔آتم سوری “چاہت نہت سرم یدہ“‬
‫ہورہی تھی۔اسے ا یتے رونے کا نہت دکھ تھا۔نار نار عالیان سے معافی مانگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪”،،،،،،،،،‬انک سرط پہ معاف کروں گا وعدہ کرو کہ تم کٹھی تھی مجھے جھوڑ کے نہیں چاؤ گی“‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 431‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کٹھی نہیں چاؤں گی۔پرامس “چاہت نے وعدہ کیا۔عالیان نے اسے سیتے سےلگا لیا۔چاہت کو“‬
‫تھی اس کی ناہوں میں شکون مجسوس ہورہا تھا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫ک‬‫ن‬
‫عالیان تھانی اگر آپ کا رومییس چٹم ہوگیا ہونو میں اندر آچاؤں”ناینہ دروازے پہ آ یں یید کتے“‬
‫ھ‬
‫ہ‬ ‫ن‬
‫کھڑی تھی‪.‬ااندر عالیان چاہت کو ہار نہیانے میں مدد کررہا تھا۔کہ ناینہ آ چی۔۔۔۔‬
‫ی‬
‫آج قاران کی مہیدی کا قیگشن تھا۔سب لوگ الہور میں موجود تھے۔قاران کی شادی اشکی کالس قیلو‬
‫سم نعہ سے ہورہی تھی۔قاران جسرت تھری ئظروں سے چاہت اور عالیان کو دنکھیا۔جو انک‬
‫دوسرے کے شاتھ نے ایتہاء جوش تھے۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫نانی وہ ”!عالیان ججل شا ایتی گردن کو شہالنے ہونے مسکرانا۔چاہت نو سرم سے الل ہورہی“‬
‫تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اجھا تھانی آپ ذرا تھاتھی کو چانے دیں گے۔مامی ییچے نالرہی ہیں۔”ناینہ نے تھاتھی لفظ پہ“‬
‫زور ڈاال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 432‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ناینہ تم شدھر چاؤ “چاہت نے اسے آ یں د کھانی۔۔۔۔۔“‬
‫ھ‬
‫عالیان مسکرانا ییچے چال گیا۔ناینہ چاہت نک آنی اور اس کے کیدھے پہ نازو تھالنے۔۔۔‬
‫میں نو شدھروں پہ شدھروں لیکن کونی نو آج کل نہت سرمانے لگا ہے۔۔۔۔۔۔”حب اے“‬
‫چاہت آنی تھی ناینہ اسے نہت ییگ کرنی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫کونی نہیں سرمارہا۔تم قصول ہی نوال کرو”چاہت ایتی سرم یدگی جھیانے کے لتے نولی۔نو ناینہ“‬
‫ہیس دی۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاں ہاں عالیان تھانی کا نام لیتے ہی۔حب تمہارے گال الل ہوچانے ہیں نو اسے سرمانا نہیں“‬
‫نو اور کیا کہتے ہیں۔ہہہں”!ناینہ نے اس کے کیدھے سے کیدھا نکرانا۔۔۔۔۔۔۔۔دونوں اب چلتے‬
‫لگیں۔الریب ییچے چاہت کا ای نظار کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫و یسے تھانی تم سے نہت محبت کرنے ہیں۔ہے نا”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔“‬
‫ہاں ناینہ عالیان مجھ سے نہت محبت کرنا ہے۔لیکن میں ہی نےوفوف تھی جو اس کی محبت“‬
‫سمجھ پہ شکی اور اسے نورے ج ھے مہیتے اذ یت دی۔”چاہت رتحیدہ ہوگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 433‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت جو ہونا ہے ا جھے کے لتے ہونا ہے۔دنکھو پہ تھلے ہی تم دونوں چدا ہونے لیکن مل تھی“‬
‫نو گتے نا۔اسے ہی چدا کے نلٹیز نو لتے ہیں”ناینہ اور وہ چلتے چلتے ییچے آگتی تھی۔چاہت کے چلتے‬
‫میں اتھی تھی لڑکھڑاہٹ تھی۔دومہیتے ہو گتے تھے اس کے انکسیڈیٹ کو۔۔۔۔۔‬

‫آج قاران کی مہیدی تھی۔نورے گھر کو سجانا گیا تھا۔چاہت نے لہ نگا نہیا تھا۔جو کے ملتی کلر کا‬
‫تھا۔عالیان نے نل نو قٹمض شلوار نہن رکھی تھی۔جس میں وہ کافی انلگی بٹ لگ رہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت نہت جوئصورت لگ رہی تھی۔عالیان کی ئظر اس سے ہٹ ہی نہیں رہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫م‬
‫قیگشن سروع ہوحکا تھا۔ عظم ضاحب اور ادریس ضاحب شاتھ بیٹھے گپ سپ کررہے‬
‫تھے۔عافنہ ‪،‬الریب اور شایسنہ کی مدد کررہی تھیں ۔ناینہ اجمر کے شاتھ تھی۔عالیان چلیا چاہت‬
‫نک آنا جو کسی مہمان سے نات کررہی تھی۔۔۔۔۔۔‬
‫چاہت جیسے ہی نات کرکے مڑی ییجھے کھڑے عالیان سے زوردار نکرہونی۔اس سے نہلے گرنی‬
‫عالیان نے اس کہ کمر کے گرد نازو چانل کردنے ۔چاہت پروس ہونی ادھر ادھر ئظر دوڑانے‬
‫لگی۔کہ کہیں کونی دنکھ نو نہیں رہا۔۔۔۔۔۔۔‬
‫عالیان جھوڑو سب دنکھ رہے ہیں”۔۔۔۔۔۔۔“‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 434‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫کونی نہیں دنکھ رہا سب پزی ہیں۔اور و یسے تھی مجھے کونی تھی نہیں روکے گا”عالیان دای نوں“‬
‫… نلے لب دنانے ہیسی کٹیرول کرنے کی کوشش کررہا تھا۔‬
‫نہت ندتمیز ہو گتے تم۔کجھ نولو پہ زنادہ تھیلتے لگتے ہو۔اب دور ہو۔سب کیا سوجیں گے”چاہت“‬
‫خڑنے لگی۔وہ ہمیشہ کی طرح نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫اب تم ہی میری ی نوی ہو۔نو تمھیں دنکھ کے ہی تھیلوں گا نا”عالیان نے آنکھ ماری ۔چاہت“‬
‫اسے جود سے دور کرنے کی کوشش کررہی تھی۔عالیان یس ہیس رہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫ت‬ ‫ج‬
‫م‬ ‫ت‬ ‫ھج‬
‫نہت ھورے ہو م و یسے “وہ غصہ سے نولی ۔نو عالیان ھوڑا جھکا اور اس کے کان یں“‬
‫نوال۔۔۔۔۔۔۔‬

‫ت‬ ‫ت‬ ‫ج‬


‫ھورا ییانے والی ھی م ہی ہو”عالیان نے جواب دنا۔۔۔۔۔۔۔۔“‬ ‫ھج‬

‫عالیان نلیز “چاہت معصومبت سے نولی۔عالیان اس کے گال کھییحیا ییجھے ہوا۔۔۔۔۔“‬


‫چاہت چلدی سے دوسری طرف چلی گتی۔جہاں اقان اور ناینہ ییارناں کررہے تھے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 435‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫سب لوگ پزی تھے۔کونی اتھیں نہیں دنکھ رہا تھا۔لیکن انک ئقس ان کی ہرانک خرکت دنکھ رہا‬
‫تھا۔قاران کی ئظر اتھیں پہ تھی۔جو اتھی اتھی ییچے آنا تھا۔وہ یس اتھیں دنکھ رہا تھا۔اسے ئکل نف‬
‫ضرور ہونی لیکن وہ چاییا تھا کہ چاہت کو عالیان سے پڑھ کے اور کونی محبت نہیں کرشکیا۔وہ انک‬
‫تھیڈی شایس ہوا کے سیرد کرنا آگے پڑھا۔شا متے ناینہ ‪،‬اجمر‪،‬اقان اور چاہت آ گتے۔اسے اقان اور‬
‫اجمر نے الکے سییج پہ یٹھادنا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫اس کی ئظر نار نار چاہت پر پڑھ رہی تھی۔جو عالیان کی کسی نات پہ ہیس رہی تھی۔اس نے دل‬
‫میں چاہت کے جوش رہتے کی دعا کی۔۔۔۔۔۔۔‬
‫مہیدی کا قیگشن چٹم ہوا۔اقان ‪،‬چاہت اور ناینہ نے جوب دھوم دھڑکا کیا۔۔۔۔۔۔‬
‫آخرکار شادی کا دن آنا۔قاران کی زندگی میں سم نعہ شامل ہوگتی۔اس نے دل میں رسنہ یٹھانے کا‬
‫عہد کیا۔لیکن دل کے انک گوسے میں چاہت آج تھی یستی تھی۔چاہت عالیان کے شاتھ‬
‫نہت جوش تھی پہ دنکھ کے قاران کافی پرشکون تھا۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪…………………………………………………………..‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 436‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬

‫‪،،،،،،،‬ناتچ شال ئعد‬

‫مبت کجھ کھالو بییا ۔نلیز”چاہت ایتی بین شالہ بیتی کو کھانا کھالنے کی کوشش کررہی تھی۔جو“‬
‫نلکل اسی کے جیسی سرارنی تھی۔وہ منہ ییانے کجھ تھی نہیں کھارہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫حب نک ڈنڈا نہیں آچانے میں نہیں کھاؤں گی”مبت منہ تھالنے نولی۔جو عالیان کے آنے کا“‬
‫ای نظار کررہی تھی۔۔۔۔۔‬
‫بییا ییا نہیں کب نک آپ کے ڈنڈا آ بیں گے۔یب نک آپ آپ تھوکی رہوگی”چاہت اس سے“‬
‫م‬
‫الیجاء کرنے لگی۔ عظم ضاحب اور الریب ڈاییگ بییل پہ بیٹھے سب مسکرانے ہونے مالحطہ‬
‫کررہے تھے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کھ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ظ‬‫ع‬‫ب م‬
‫ہاں بییا جی!آپ کھالو۔کیا ییا ڈنڈا کب نک آ یں” م ضاحب ھی ا تی الڈلی نونی کو کھانا النے“‬
‫کی کوشش کرنے لگے۔۔۔۔۔‬
‫نو دادو ۔حب نک ڈنڈا نہیں آچانے۔مبت ڈویٹ ایٹ”مبت منہ ییاکے نولی۔وہ نلکل چاہت“‬
‫کی طرح ک نوٹ منہ ییانی تھی۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 437‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫عالیان اور چاہت کو دو شالوں ئعد ہللا نے ایتی رجمت سے نوازا تھا۔جس دن چاہت کی ڈنل نوری‬
‫ہونی تھی اس دن عالیان نہت نےجین تھا۔مسلسل کورنڈور میں چکرلگارہا تھا۔۔۔۔۔۔‬
‫حب اسے ڈاکیر نے اکے ییانا نو جوسی سے اس کے ناؤں زمین پہ نک ہی نہیں رہے‬
‫م‬
‫تھے۔ عظم ضاحب اور الریب کی جوسی کی کونی ایتہاء نہیں رہی۔ان کی گھر رجمت آنی‬
‫تھی۔عالیان نے حب ایتی بیتی کو ایتی ناہوں میں لیا تھا۔یب وہ جود کو دییا کا سب سے جوش‬
‫قسمت ایسان سمجھ رہا تھا۔۔۔وہ نلکل چاہت جیسی تھی۔اور چاہت جیسے ہی ک نوٹ ک نوٹ منہ‬
‫ییارہی تھی۔عالیان دنکھ کے مسکرانے لگا۔چاہت اور عالیان نے اس کا نام مبت رکھا تھا۔وہ ان‬
‫سب کی چان تھی۔سب کی الڈلی۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫لو ڈنڈا آ گتے۔”عالیان ہاتھوں اسیٹھ نوشکوپ شکوپ تھامے گھر میں داچل ہوا۔مبت تھاگ کے“‬
‫ا یتے ڈنڈا کے ناس گتی۔عالیان نے اسے فورا اتھالیا۔اور اس کے گال پہ کس کرلیا۔۔۔۔۔‬

‫م‬
‫ک نوں کھانا نہیں کھارہی تھی۔میری پریشس “عالیان نے نوجھا نو عظم ضاحب نولے۔۔۔۔۔“‬
‫ا یتے ڈنڈا کا و یٹ کررہی تھی۔لو آ گتے آپ کے ڈنڈا۔اب نو کھاؤ گی نا”اتھوں مبت سے نوجھا نو وہ“‬
‫فورا نولی۔ جسے اتھی عالیان نے اتھا رکھا تھا۔۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 438‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫ع‬‫ت ہ ل م‬
‫یس”مبت ہیستے ہونے نولی۔چاہت ھی یسے گی۔ م اور الریب سونے لے گتے۔عالیان“‬
‫چ‬ ‫ظ‬
‫فریش ہونے چال گیا۔مبت تھی اوپر ڈنڈا کے شاتھ چلی گتی۔۔۔۔‬
‫چاہت کھانا لے کےروم میں گتی۔مبت عالیان کے فون میں گٹم کھیل رہی تھی۔اور عالیان‬
‫فریش ہونے گیا۔۔۔۔۔‬
‫اف مبت یس کردو۔اب کھانا کھاؤ”چاہت کھانا ئکا لتے ہونے نولی۔۔۔۔۔“‬
‫عالیان ناہر آنا جیسے ہی چاہت سیدھی ہونی عالیان نے اسے حصار میں لیتے اس کے گال پہ‬
‫لب رکھ دنے۔۔۔۔۔‬
‫عالیان اب نو شدھر چاؤ۔انک بیتی کے ناپ ہو”چاہت نلش کرنے ہونے پرو تھے ین سے“‬
‫نولی۔عالیان مسکرا اور نوال۔۔۔۔۔‬
‫میری چان پہ نو کٹھی نہیں ہوشکیا”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔“‬
‫چلو اب کھانا کھانے ہیں”عالیان مبت کو گود میں لتے کھانا کھالنے لگا۔اس نے چاہت کو تھی“‬
‫ا یتے ہاتھوں سے کھانا کھالنا۔۔۔۔۔۔‬
‫تمہاری پہ مصی بت کیتی ییگ کرنی ہے مجھے۔”چاہت عالیان سے جسب معمول مبت کی“‬
‫سرارنوں کی سکایت کرنے لگی۔۔۔۔۔‬
‫تمہاری ہی بیتی ہے۔تم تھی ایسی ہی تھی”عالیان نے چاہت کو مسکرانے جواب دنا۔۔۔۔۔۔۔“‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 439‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫میری چاہت‬
‫چاہت ایتی مبت اور عالیان کو دنکھ رہی تھی۔جو اس کی کاییات تھی۔۔۔۔۔‬
‫ان ناتچ شالوں میں عالیان نے چاہت کو اس قدر محبت دی تھی کہ اسے اییا آپ جوش ئصبب‬
‫مجسوس ہونے لگیا تھا۔اس کی جھونی جوسنوں کا عالیان نے نہت چیال رکھا تھا۔۔۔۔۔‬
‫مبت سورہی تھی۔چاہت کافی لے کے عالیان نک آنی جو نلکتی میں کھڑا تھا۔اس نے کافی‬
‫عالیان کو دی جو اس نے مسکرا کے تھام لیا۔اس نے چاہت کے نال کان کے ییجھے کتے۔۔۔۔‬
‫م‬
‫تھییک نو۔مجھے مبت جیسی رجمت د یتے کے لتے ۔میری زندگی کمل کرنے کے لتے۔”چاہت“‬
‫نے عالیان کے کیدھے پہ سر رکھ دنا۔چاہت نولی۔۔۔۔۔۔‬
‫آنی لو نو عالیان “چاہت نے ایتی محبت کا اظہار کیا۔نو عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ تھیل“‬
‫گتی۔جوسیاں نانہیں تھیالنے ان کا ای نظار کررہی تھیں۔۔۔۔۔۔‬

‫چٹم شد‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 440‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ازقلم سیدہ شاہ‬ NOVEL BANK ‫میری چاہت‬

‫جواین ناول بییک فیس نک گروپ‬


www.facebook.com/groups/NovelBank

‫ایسیاگرام پر ناول بییک کو قالو کریں‬


www.instagram.com/pdfnovelbank

‫نہیرین اور اجھی اجھی اردو سنورپز پڑھتے کے لتے پہ نوی نوب جییل شسکرایب کریں۔‬
https://youtube.com/channel/UCQo-
i6Ll32LDErKmnsfQ5MQ

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 441


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508

You might also like