Professional Documents
Culture Documents
Meri Chahat by Syeda Shah
Meri Chahat by Syeda Shah
میری چاہت
لق
از م سیدہ شاہ
مک م
ل ناول
ناول بییک و یب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام
محقوظ ہے۔ چالف ورزی کرنے والے کے چالف قانونی چارہ جونی کی چا شکتی ہے۔ اگر
آپ ایتی تحرپر ناول بییک پر شا ئع کروانا چا ہتے ہیں نو اردو میں نایپ کر کے ہمیں سییڈ
کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بییک و یب پر شا ئع کردی چانے گی۔
E-mail : pdfnovelbank@gmail.com
WhatsApp : 92 306 1756508
الہور ۔۔۔۔۔۔۔ناکسیان
اف ہللا !انک نو پہ لڑکی کٹھی شدھر نہیں شکتی"عافنہ ییگم پڑپڑانی ہونی ا یتے گھر کے گ بٹ سے"
جھانک رہی تھی اور ایتی سنظان بیتی کو دنکھ رہی تھی۔جو پڑے مزے سے گلی کے تچوں کے
شاتھ کرکٹ کھیل رہی تھی۔"چاہت او چاہت فورا گھر آؤ۔حب دنکھو تچوں کے شاتھ کھیلتی رہتی
ہو"،،،عافنہ ییگم نے غصے سے چاہت کو مجاطب کیا۔۔۔۔
ئ
لو آگیا چکم اب مجھے اس کی ل کرنی ہوگی۔ورپہ نورے م لے کے شا متے میری عزت افزانی"
ج ی مع
اجھا پہ سب جھوڑیں مجھے کجھ کھانے کو دیں نہت تھوک لگی ہے"چاہت نات کو نا لتے کی"
کوشش کررہی تھی۔۔۔۔۔ادریس ضاحب مسکرا کے ایتی ی نوی اور بیتی کو دنکھ رہے تھے۔جو کہ
ان کی کل کاییات تھیں ۔۔۔۔۔
....................................................................
ادریس ضاحب گاؤں کے رہتے والے تھے۔لیکن اتھیں روزگار کی وجہ سے الہور آنا پڑا۔وہ انک
سرکاری دفیر میں کام کرنے تھے۔ان کی شادی ان کی کزن عافنہ سے ہونی تھی۔جوکہ انک نہت
ہی ملیسار اور شل نفہ مید چانون تھیں ۔ا یتے شاس شسر کے ای نفال کے ئعد عافنہ پرمبٹ
ب م کم
ادریس ضاحب کے شاتھ الہور سفٹ ہوگییں۔۔ان کی اس جھونی سی دی یا کو ل کیا ان کی تی
ی
چاہت نے۔ڈنل نوری کے دوران کم یلکیسیز کی وجہ سے عافنہ ییگم کو کونی اور اوالد نہیں ہو شکی۔اس
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 7
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
لتے اتھوں نے چاہت کو نہت الڈ سے ناال۔چاص کرکے ادریس ضاحب کی نو چان یستی تھی
چاہت میں ۔۔۔۔۔۔۔
چاہت
NCA
میں آرکییکحر کی سنوڈیٹ تھی۔اس کا جواب تھا دییا کے نہیرین آرکییکحررز میں سےانک بییا۔چاہت
ن
او تچے قد والی،گیدمی اور سفید مکس رنگ اور دلکش بین ئقوش کی چامل لڑکی تھی۔اس کی آ یں
ھ ک
ہلکی تھوری تھیں اور کرلی نال جو اس کی کمر نک آنے تھے۔مزاج کی نات کی چانے نو چاہت انک
سوخ ،چیجل اور دییگ طی نعت کی مالک تھی۔لیکن اسے حب غصہ آنا تھا نو وہ نہت ک نوٹ لگتی
تھی۔ا یتے ماں ناپ کی اکلونی اور الڈلی بیتی کا ئفدپر کجھ امیجان لیتے والی تھی۔۔۔۔
ی
لوس ا یجلیس۔۔۔۔کیل نقورییا
)(USA
اسے اور پرکشش ییانی ہیں اس کا سمار شہر کے نہیرین سرحیز میں ہونا تھا۔ اور اس کا جھونا تھانی
م
جوکہ بیٹھ سییڈرڈ میں تھا۔الریب اور عظم ضآحب کو بیتی کی تھی جواہش تھی لیکن چدا کو جو م نظور
ہو اسی لتے وہ چلد سے چلد عالیان کی شادی کروانا چا ہتے ہیں لیکن عالیان نو انک گوری سے
شادی کرنا چاہیا ھے جو کہ اس کے والد کو م نظور نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"
ڈنڈ نہیں مانے"عالیان نے اداسی سے ا یتے بیسڈ فرییڈ کو ییانا ضامن جو کہ اس کا کولیگ "
تھی تھا۔ "میں نے نو تج ھے نہلے ہی کہا تھا کہ ائکل نہیں مانے گے لیکن نو کہیا تھا کہ وہ میرے
بیسڈ فرییڈ ہیں ائکار نہیں کریں گے ۔لیکن نو میری سییا کہاں ہے۔ "وہ اداسی سے نوال ل یکن دل
ہی دل میں نہت جوش تھاک نونکہ اسے میڈی نلکل نہیں یسید تھی۔وہ نہت ہی چ یکو تھی ہروقت
عالیان کے شاتھ چیکی رہتی تھی۔ "اجھا پہ جھوڑ کجھ کھانے ہیں وہ اتھی ناہر ک نفے میں بیٹھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 12
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
تھے۔آج سیڈے تھا اور ہسییل سے اف تھا ۔نو مو قع دنکھ کر عالیان نے نات کی جس کا ری
انکشن وہ دنکھ حکا تھا۔۔۔۔۔۔۔
__________________
الہور۔۔۔۔۔
امی کیا آپ تھی تھاؤ ناؤ کرنے لگ چا نی ہیں۔میں آج کے ئعد آپ کے شاتھ مارک بٹ آؤں گی"
ہی نہیں۔ آپ کو جو میں کہتی ہوں وہ نو لے کہ د یتی نہیں ۔مجھے ای نوے ہی مارک بٹ میں گمانی
رہتی ہیں"چاہت خڑ کے نولی جوکہ اتھی اتھی امی کے شاتھ مارک بٹ سے گھر لونی تھی ۔جوکہ کجھ
گروسری کرنے گتی تھی۔اور ہمیشہ کی طرح امی نے اسے نوری مارک بٹ میں گمانا جو کہ اسے نلکل
اجھا لگیا تھا۔شایید وہ نہلی لڑکی تھی جسے شاییگ سے سخت خڑ تھی۔
زنادہ نو لتے کی ضرورت نہیں ہے۔ہر وقت نو کھیل کود نا اس ڈنے میں لگی رہتی ہو۔۔۔۔عافنہ"
غصے سے نولی "امی اسے مونانل کہتے ہیں ۔ "چاہت نے نوکا"ہاں ہاں وہی مونانل مجھے زنادہ
شکھانے کی ضرورت نہیں ۔۔ذرا شا کام کہہ دو نو تمھیں موت آنی ہے لیکن کسی سے لڑنے کو
جھوڑ دو شارے مجلے کو بی بٹ دو "عافنہ نے تھر غصہ کہا
چاہت چاہت !نوں نو واٹ کل نانا انو انے تھے "۔ناینہ انکسابیٹمبٹ سے نولی ۔ناینہ اور"
چاہت دونوں بیسڈ فرییڈ تھیں ۔دونوں کی دوستی شکول سے نوی نورستی نک قاتم تھی۔ک نونکہ
چاہت جیسی آقت کو اس کے عالوہ کونی اور نہیں پرداست کر شکیا تھا۔اس نے نہت لوگوں
سے دوستی کرنے کی لیکن وہ دوستی دو دن سے زنادہ پہ چل نانی۔ وجہ چاہت کی سراربیں کہ
اس کے شارے دوست تھاگ چانے تھے۔چاہت اور ناینہ کی دوستی کافی گہری تھی۔چاہت اکیر
ناینہ کے گھر چانی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
ت ج چ ت ٹ ی ٹ یم ب
چاہت نونی کے لون یں ھی کونی آشا مٹ ییا رہی ھی اور سخت ی الہٹ کا سکار ھی ۔حب
ب
ناس یٹھی ناینہ نولی نو اس نے پیزاری سے جواب دنا" ،،،،،،نو اس میں اییا اکساییڈ ہونے والی کو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 14
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
یسی نات ہے"۔۔۔۔"نار وہ کل میرے اور اجمر کی شادی کی نارتخ طے کرنے آنے تھے
ناینہ کی شادی اس کے نانازاد سے طے تھی ۔دونوں اک دوسرے کو یسید کرنے تھے۔نو"،،،،،،
پڑوں نے دپر کتے ئعیر ان کی میگتی کردی تھی۔
کیییییا!کب اور کیسے ہوا اور تم مجھے اب ییارہی ہو۔"چاہت اس سے شکوے کرنے لگی۔"نار"
پہ سب کل ہوا مجھےنو ینہ ہی نہیں تھا۔میں کل نونی سے چا کے سو گتی تھی یب ھی نانا چان
آنے تھے ۔ وہ نو صیح ماما نے ی یانا"ناینہ نولی"اجھا جھوڑ پہ سب ییا کب رکھی شادی"چاہت نے
نوجھا"اگلے ہفتے"اس نے جواب دنا "کیا !اور تم نونی آنی ہو ۔دماغ نو نہیں خراب تمہارا ۔ تمہیں نو
مانوں بیٹھیا چا ہتے تھا اور تم نہاں گھوم رہی ہو۔کمال ھے و یسے "وہ نان سیاپ سروع ہوچکی
تھی۔"جھتی کی انلیکیشن د یتے ہی نو آنی ہوں ۔اور تمھیں دعوت تھی نو د یتی تھی اور تم نے ہر
چالت میں آنا ہے۔ میری کونی نہن نہیں ہے نو اس کی کمی تم ہی نوری کرو گی۔ "ناینہ نے
اتموسیل ہونے ہونےکہا ۔نو چاہت نولی "اگر نو نہیں تھی نالنی نو میں تھر تھی آنی۔آخر کو میری
سب سے پرانی اوراکلونی بیسڈ فرییڈ کی اکلونی شادی جو ہے۔اور ا یتے چیچو سے جوب شارے بیسے
تھی نو ایییتے ہیں۔آخر ان کی اکلونی شالی جوہوں"دونوں ہیس پڑیں "اجھا چل کالس ہے چل کل
تھی سر نے ناہر ئکال دنا تھا۔اتھیں نو جیسے مجھ سے کونی دسمتی ہے نار موقع کی نالش میں
ن
ہونے ہیں ناکہ مجھ سے ندلہ لے شکیں"چاہت آ یں ھماکے نولی"نو سب پرو یسرز کو کییا ی گ
ی ف گ ھ ک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 15
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کرنی ہےاوٹ ییانک خرکییں کرکے۔نلکل تچوں جیسی خرکییں کرنی ھے"ناینہ نولی "تجھ میں لگیا
ہے امی کی روح آگتی ہے۔وہ تھی اس طرح کہتی ہیں چاہت تم کب پڑی ہوگتی ہو"چاہت ایتی
امی کے سیانل میں نولی ناینہ ہیس پڑی اور نولی "چل اب کالس ہیں ۔اب نو میرا مہیتے ئعد ہی
آنےہوگا۔"دونوں ارکیییکحر ڈ ی یارتمبٹ کی طرف چل پڑی۔۔۔۔۔
--------------------------------
ع م
آج آنا کا فون آنا تھا۔کہہ رہی تھیں کہ ناینہ کی شادی کی نارتخ اگلے ہفتے طے نانی ہے" ،م"
ظ
ضاحب نولے "واہ پہ نو نہت اجھی نات ہے۔الریب نولی "آنا نالرہی تھیں نو میں نے اتھیں
م
کہہ دنا کہ ہم پرسوں ارہے ہیں" عظم ضاحب نولے وہ سب ڈپر کر رہے تھے ۔سب ڈابییگ پہ
موجود تھے۔اس دن کے ئعد ان کی عالیان سے کونی نات نہیں ہونی ۔ "ڈنڈ میں نہیں آشکیا
۔ییکسٹ ونک سے میرا انگزمز ہیں۔لیکن مجھے نہت دل تھا ناینہ آنی کی شادی میں چانے کا
اقان نوال "ڈنڈ آپ دونوں چا یتے ناکسیان نہاں میں اقان کے شاتھ رکیا ہوں ۔ہم اسے نہاں"
اکیلے نو نہیں جھوڑ شکتے۔و یسے تھی ہاسییل میں نات زنادہ بیسییس ہونے ہیں اور ضامن اتھیں
اکیلے کیسےہییڈل کر ےگا ۔ہاسییل میں ضرف ہم دونوں ہی سرجن ہیں۔نو میرے چیال میں
نہیں رکیا ہوں"عالیان نوال۔وہ و یسے تھی نہیں چانا چاہیا تھا ۔اسے ناینہ کاتھانی قاران اور سور
سرانا نلکل یسید نہیں تھااس لتے اس نے نہاپہ گڑھ دنا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 16
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ن ص عکہ م
لیکن عالیان "الریب کجھ تی م ضاحب نولے "عالیان یح کہہ رہا ہے م یں روکو اقان"
ہ ت ظ
کے شاتھ۔اب پہ شادی کے لتے انگزمز نو نہیں جھوڑ شکیاپہ اور ہم اسے نہاں اکیلے تھی نہیں
م
جھوڑ شکتے "الریب چاموش ہوگتی ک نونکہ وہ چایتی تھیں کہ عظم ضاحب کے دماغ میں کجھ نو چل
رہا ہے ورپہ وہ عالی کو نہاں ر کتے کا پہ کہتے۔
کھانے کے ئعد سب ا یتے کمروں میں چلے گتےنو الریب کچن سم بٹ کہ کمرے میں گتی نو ان کے
سوہر ییڈ پہ یٹم دراز کیاب پڑھتے میں پزی تھے ۔وہ اتھیں مسکوک ئظروں سے دنکھتے لگی "ییگم
ا یسے گھور ک نوں رہی ہیں۔کیا اییا اجھا لگ رہا ہوں "وہ سرارت سے نولے"آپ کے دماغ میں آخر
چل کیا رہا ہے آپ نے عالیان کو نہاں ر کتے کی اچازت کیسے دے دی ۔اقان نو چاسر تھانی کے
گھر تھی نو رک شکیا تھا۔آپ چا یتے ہیں کہ عالیان ناکسیان پہ چانے کے نہانے ییارہاھے۔"وہان
ان کے شا متے بیٹھتے ہونے نولی"میں چاییا آپ اتھی شدند الجھن کا سکار ہیں۔آج میں نے آنا
سے عالیان کے رستے کے نارے میں نات کی۔ان کی ئظر میں کجھ لڑکیاں ہیں لیکن اگر پہ
رستے والی نات عالیان کو ینہ چل چانی نو وہ کونی پہ کونی ئفص ئکال کے ائکار کرنا رہیا اس لتے
میں چاہیا ہوں کہ عالیان پہ چانے ۔نہلے ھم چل کہ کونی اجھی سی لڑکی دنکھ نو کرلیں اور تھر
عم
عالیان کو نالو تھی دیں گے۔" م ضاحب نے ا تی ال گ سے الریب کو آ گاہ کیا۔
ن ن ی ظ
امی۔۔امی ۔۔میری ییاری امی آپ کہاں ہیں"۔چاہت ادا سے نولی۔آج اس کے شاتھ ناینہ"
تھی آنی تھی۔ آج وہ چاہت کی امی کی اچازت لیتے آنی تھی ناکہ وہ اس کے شاتھ اس کے گھر
رہ شکےشادی نک ۔وہ چایتی تھی کہ چاہت کو اس کی امی اچازت نہیں دیں گی اس کے گھر ستے
کرنے کی۔ اس لتے وہ جود آنی تھی اور وہ چایتی تھی کہ وہ اسے کھتی م نع نہیں کریں گیں۔
میں نہاں کچن میں ہوں۔"عافنہ نے کچن سے آواز لگانی۔"میری ییاری امی !میں آپ کو کب"
سے دھونڈرہی تھی"۔چاہت نے کچن میں آنے ہونے کہا۔"آج ایسا کرکے کیا آنی ہے جواییا
م
کھن لگا رہی ہے،کہیں کسی کو بی بٹ کے نونہیں آنی ہے۔اب اگر گھر میں کونی سکایت لے کرآنا
پہ چاہت نو مجھ سے پراکونی نہیں ہوگا"عافنہ نے اس کی تھ نکار سروع کردی۔"آپ سے پرا و یسے
تھی کونی نہیں ہے"چاہت پڑپڑانی۔"کجھ کہا نونے"عافنہ اس کی پڑپڑاہٹ سن کے نولیں
کن
۔"نہیں نووو ۔میری کیا مجال کہ میں کجھ نولوں"،چاہت آ یں ییا کے نولی ۔ "کجھ نو گڑپڑ ہے
ھ
ورپہ اییا ییار نو یب تج ھے آنا ہے حب تجھے کجھ کیاہونا۔ییا کیا کیا ہے نو نے؟"عافنہ اسے شکی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 18
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ن
ئگاہوں سے دنکھتے ہونے نولیں ۔"امی آپ کن نانوں میں لگ گییں،،،،د یں نو ناہر ل
چ ھ ک
کر۔کون آناہے"چاہت اکساییڈ ہونی ہونے نولی۔ "کون آنا ہے جو نو ایتی جوش ہورہی ہے۔"عافنہ
اس کے شاتھ کچن سے ئکا لتے ہونے کہا۔ "ارے ناینہ بییا تم۔۔۔۔کیسی ہو۔ کافی وقت کے ئعد
تمہیں دنکھ رہی ہوں۔حب کالج میں تھی نو روز آنی تھی اب نو نلکل تھول گتی ہو۔آنا کرو بییا تم
نلکل ہمارے لتے چاہت جیسی ہو۔ "۔۔عافنہ نے ییارسے کہتے ہونے گلے لگانا۔
مجھ سے نو کھتی ا یتے نہار سے نات نہیں کی۔حب دنکھو مجھے ڈابیتی رہییں ہیں اور اس سے"
ا یسے ییار کر رہیں ہیں جیسے ان کی شگی بیتی اور میں سوییلی۔کھتی کھتی نو مجھے لگیا ہے میں ان کی
سوییلی بیتی ہوں۔اکلونی ہونے ہونے تھی میرے شاتھ ایسا ہونا ہے"،چاہت کڑہتے ہونے
سوچتے لگی
ارے ایتی ۔۔۔میں نلکل تھیک ہوں ۔آپ کیسی ہیں اور ائکل کیسے ہیں"ناینہ نے ان کے گلے"
ملتے نوجھا "تمہارے ائکل تھی تھیک ہیں اورمیں نو قلجال تھیک ہوں لیکن مجھے نہیں لگیا کہ مجھے
تمہاری پہ دوست مجھے تھیک رھتے دے گی۔تم نو چایتی ہو نا اس کو"وہ پرشکوہ لہچے میں نولیں ۔
"ایتی رہتے دیں نا ہماری چاہت نو نہت اجھی ہے یس کٹھی کٹھی کجھ ناداییاں کر د یتی ہے"
ناینہ نے سمجھدار کی طرح کہا۔ "تمھیں نو میں ئعد میں دنکھ لوں گی "چاہت دل ہی دل میں ناینہ
سے مجاطب ہونی۔"ایتی میں آپ لوگوں کو نہت مس کرنی ہوں۔لیکن کیاکروں۔کالج آپ کے گھر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 19
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کے فریب تھا۔نو آنا چانا کرنی تھی۔پر اب نونی کافی دور ہے نہاں سے نو اس لے آنا چانا کم ہوگیا
۔"ناینہ جوشدلی سے نولی۔
ا ا ُْ ا ا ا ُْ
ا علیک ُ َّس ُ علیک ْ
اسی اییا میں ادریس ضاحب تھی آ گتے ۔۔۔۔"ال الم م"ا ھوں نے الم کیا۔"و م
ش ت
ک ت یب َّس ا ُ
ال الم"سب نے مسیرکہ جواب دنا۔"ارے واہ !آج نو ناینہ تی ھی آنی ہے۔ یسی ہو بی یا
۔۔۔۔۔"ادریس ضاحب ناینہ کے سر پہ ہاتھ رکھتے ہونے نولے۔ناینہ اتھیں بیتی کی طرح عزپز
تھی۔"میں نلکل تھیک ہوں۔آپ کیسے ہیں ائکل"!اس نے نوجھا۔میں نو نلکل قٹ ہوں
بییا،میں فریش ہو کرآنا ہوں نو سب مل کر کھانا کھانے ہیں۔ "ادریس پہ کہہ کہ اندر چلے گتے ۔وہ
سب اس وقت جھونے مگر ضاف سٹھرے ڈراییگ روم میں بیٹھے تھے۔"ارے ہاں میں تمہارے
لتے کجھ کھانے کو النی ہوں "عافنہ نول کے اتھتے لگی مگرناینہ نے اتھیں روک لیا۔ "تھیں ایتی
اس کی کونی ضرورت نہیں وہ اضل میں "وہ ہجکجانی "دوسری طرف چاہت مسلسل اسے
اشارے کررہی تھی نات کرنے کی۔چاہت چایتی تھی اس کی اماں ایتی آشانی سے اسے ناینہ کے
گھر شادی نک رو کتے کی اچازت نہیں دے گی۔ اس کے نانا اسے نہیں روکیں گے لیکن امی
حب نک اچازت نہیں دیں گی وہ نہیں چاشکتی۔
-------------------------------------------------------------------
-
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 20
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالی !تم کب مجھ سے شادی کروگے۔اگر اب تم نے جو کرنا چلدی کرو ک نونکہ میرے ڈنڈ میری"
شادی ا یتے فرییڈ کے بیتے قلپ سے کروانے والے ہیں۔"میڈی اور عالیان ہاسییل کے ک نقبٹیرنا
میں بیٹھے تھے۔"لشن !میڈی کم آن نار نہلے ا یتے پیربیس کو میا لوں ۔ای ہوپ وہ مان چابیں
گے۔یس تم تھوڑا شا و یٹ کرلو نلیز"عالیان نوال "نو ہم ان کی مرضی کے ئعیر شادی کر
کن
لیتےشادی کے ئعد انہیں میالیں گے۔"میڈی نے ایتی سیز آ یں م نکاکے کہا۔"دس از ناٹ
ھ
ناسیل
)(this is not possible
میں ا یتے پیربیس کے شاتھ ایسا نہیں کرشکیا۔اتھوں نے میرے لتے کیاکجھ نہیں کیا۔میں نے
آج نک کونی تھی ق نصلہ ان کی مرضی کے چالف نہیں کیااور نہاں نو میری زندگی کا سب سے پڑا
ق نصلہ ہے۔میں انہیں ناراض نہیں کرشکیا"عالیان خزنانی ہونے ہونے نوال۔
میڈی تھول گتی تھی کہ وہ انک ناکسیانی ہے۔تھلے ہی اس نے شاری زندگی نو ایس میں گزاری
ہولیکن تھانو ناکسیانی ہی نا ۔جس کے لتے قٹملی ہی سب کجھ تھی۔جو ایتی قٹملی کو دنکھ کے جییا
ت مجس
تھا۔وہ ا یتے موم ڈنڈ سے نہت ییار کرنا تھا۔"عالیان ھتے کی۔۔۔۔۔"وہ کجھ نو لتے ہی والی ھی
کہ عالیان نے اسے حپ کروادنا
" "plz madi no more discussions
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 21
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
وہ پہ کہہ کہ اتھ گیا۔میڈی ییج ھے کڑھتی وہاں سے اتھ کے چلی گتی لیکن پہ نات پہ ہی عالیان
نے نویس کی اور پہ ہی م یڈی نے کہ تجھلی سبٹ پہ بیٹھا ضامن ان کی شاری نات سن رہا
م
ہے۔اس نے فورا عظم ضاحب کو فون کرکے پہ نات گوش گزار کردی۔وہ نہیں چاہیا تھا کہ
عالیان ایتی زندگی سے کھیلے۔ضامن کی نات سن کے انہیں نہت غصہ آنا لیکن اتھوں نے ارادہ
کرلیا۔کہ اس نار وہ عالیان کی شادی کروا کہ رہیں گے۔ -انہیں آگلے دن ناکسیان کے لتے ئکلیاتھا۔
-------------------------------------------------------------------
-
!کیا نات ہے بییا۔کجھ کہیا تھا "عافنہ نولیں ۔ا یتے میں ادریس ضاحب تھی آ گتے ۔ "ائکل ایتی "
۔۔۔۔اگلے ہفتے میری شادی ہے ۔میں آپ لوگوں کو دعوت د یتے آنی ہوں اور اچازت لیتے۔"ناینہ
نے انہیں آ گاہ کیا۔"ماشاءہللا !پہ نو کیتی جوسی کی نات ہے ۔ہم ضرور آ بیں گے بییا۔ "عافنہ
"نولی"وہ سب نو تھیک ہے لیکن اچازت کس نات کی بییا"ادریس ضاحب نے اسنقسار کیا۔
ائکل آپ نو چا یتے ہیں میری کونی نہن نہیں ہے نو میں چاہتی ہوں کہ چاہت میرے شاتھ
شادی نک ہمارے گھر رکے ۔نلیز ائکل ایتی م نع مت کیحتے گا۔ایتی دوسری بیتی کی درجواست سمجھ
لیچے نلیز ۔"وہ معصوم بت سے نولی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 22
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اس سے نہلے عافنہ کجھ نولتی ادریس ضاحب نولے "تھیک ہے بییا لیکن انک سرط پر۔"کیا سرط
م
ائکل "اس نے یجشس ہو کے نوجھا۔ "نہی کہ اتھی تمھیں ہمارے شاتھ کھانا کھانا ہوگا۔"ادریس
نولے"ضرور !ائکل میں قاران کو فون کرد یتی ہوں وہ ہمیں نک کر لے گا یب نک چاہت ییار
تھی ہوچانے گی اور ھم کھانا تھی کھالیں گے۔ "ناینہ جوسی سے نولی ۔تھییک نو سو مچ نانا۔۔۔نو ار
دا بیسٹ"چاہت جہکی۔"کونی نات نہیں تچہ "اتھوں نے چاہت کے سر پہ ہاتھ رکھ دنا۔
ناینہ نے قاران کو فون کیا ۔سب نے مل کر ک ھانا کھانا ۔چاہت شامان ییک کررہی تھی اور عافنہ
اسے ضروری ہدانات کررہی تھی ناتم پہ سونے کی۔ چا گتے کی کسی کو پریسان پہ کرنے کی وعیرہ
کی۔اب رات ہو چکی تھی۔قاران تھی آحکا تھا دونوں کو لیتے ۔چاہت اور ناینہ نے دونوں کو
الوداع کہا اور گاڑی میں بیٹھ گتی۔
ناینہ فریٹ سبٹ پہ چا کر بیٹھ گتی چیکہ چاہت ییجھے والی پہ۔قاران ییک مرر سے نار نار چاہت کو
ہی دنکھ رہا تھا۔جوکہ رانل نلو شادہ سے قم نض شلوار میں تھی اسے ا یتے دل کے نہت فریب
لگی۔ وہ نہیں چاییا تھا اسے چاہت سے کب محبت ہونی۔حب شاند نہلی نار وہ ناینہ کے شاتھ
گھر آنی تھی یب ہی ۔آج کافی وقت ئعد اسے ئظرآنی نو اسے جیسے جین مل گیا۔"آج نو پڑے
لوگ آنے ہیں ۔ہم لوگوں کی نو قسمت چاگ گتی جو آپ ہماری گاڑی میں آنے"قاران مزاحنہ انداز
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 23
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں چاہت کو مجاطب ہوا"وہ کیا ہے پہ قاران تھانی ہم پہ سرف کسی کسی کو تجستے ہیں اور آپ کو
تھی پہ سرف چاضل ہوا ہے"۔۔چاہت تھی اسی انداز میں اس سے مجاطب ہونی ۔نو ناینہ کی
ہیسی جھوٹ گتی۔ناینہ کو دنکھ کہ قاران اور چاہت نی ہیس دنے
نونہی نابیں کرنے وہ انک نوش عالقے میں داچل ہونے ۔اضل میں قاران ناینہ سے بین شا پڑا
تھااور انک پزیس مین تھا۔دو شال نہلے ان کے والد کا ای نفال ہوحکا تھا اور ان کا شارا پزیس
قاران نے سیٹھال رکھا تھا۔ان کی امی شایسنہ انک محبت کرنے والی چانون ہیں ۔ان کی جواہش
تھی کہ ناینہ کی شادی ان کے تھا ییچے عالیان سے ہونی پر ناینہ کو اجمر یسید تھا اور اس لتے
اتھوں نے کونی زپردستی پہ کی۔قاران نو چاہت سے نہلی ئظر میں اییا دل دے بیٹھا تھا ۔اسے
ییک ھٹ سی چاہت نہت یسید آنی تھی اور اس نات سے چاہت نے حیر تھی۔وہ چاہیا تھاکہ انک
دقعہ چاہت سے دل کی نات کہہ کے اس سے شادی کرے گا لیکن وہ نہیں چاییا جس سے وہ
ایتی محبت کر رہاہے وہ نو کسی اور کا ہی ئصبب ہے۔اب کیا لکھا ہوگا قاران،چاہت اور عالیان کی
م
قسمت میں ۔آخر کیسے یتے گی وہ چاہت ادریس سے "عالیان عظم کی چاہت "۔اس کا ق نصلہ نو
چدا ہی کرے گا۔۔۔۔۔
چاہت نہت چلد تم میری ہوگی۔یس کجھ اور وقت اس کے ئعد میں ماما کو لے کر تمہارے گھر"
آؤں گا"قاران ییڈ پہ لییا دل ہی دل میں چاہت سے مجاطب تھا اور آنے والے وقت کو سوچ
کے مسلسل مسکرارہا تھا۔وہ چاہیا نو سب کجھ نہلے چاہت کو ییا شکیا تھا۔لیکن وہ اشکی نہت
عزت کرنا تھا اور پہ سب کرکے اشکی ئظروں میں نہیں گرنا چاہیا تھا۔وہ اس سے نہت محبت کرنا
تھا اور ناینہ کی شادی کے ئعد اس کا ایتی ماما کے شاتھ چاہت کے گھر رسنہ لے چانے کا نالن
تھا۔پر وہ کہتے ہیں نا ہم قسمت سے لڑ نہیں شکتے اور چدا کی مرضی کے آگے کسی کی نہیں چل
شکتی اور چدا کو نو کجھ اور ہی م نظور تھا۔۔۔۔۔۔
....................................................................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 35
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کی آنکھ کھلی نو دنکھا ناینہ اتھی تھی جواب خرگوش کے مزے لوٹ رہی ہے۔اس نے ناتم
م
دنکھا نو آتھ تج رہے تھے۔اس نے ناینہ کو نہیں جھگانا اور فرش ہوکے ییچے چلی گتی۔جہاں عظم
ضاحب بیٹھے آچیار پڑھ رہے تھے۔اور قاران کسی سے فون پہ نات کررہا تھا شاند ونڈنگ نلٹیر
تھا۔الریب اور شایسنہ کچن میں نا ستے کا ارتجمبٹ کررہی تھیں۔۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
کئ ْ کی لع َّس ُ
چاہت نے سب کو شالم کیا"ال الم م ا ل!گڈ مارییگ"قاران جو صروف شا تھا چاہت کی
م
آواز پہ مڑ کے دنکھا نو چاہت سفید قم نض شلوار میں مل نوس کیدھے پہ ڈ ینہ تھالنے مسکرارہی
تھی۔اسے ا یتے دل میں اپرنی مجسوس ہونی۔
ا ا ا ُْ
م ُ ُ
اوعلیکم ال َّسالم بییا۔۔۔۔۔نانی نہیں اتھی "،،عظم ضاحب شالم کا جواب د یتے ناینہ کا نوجھتے"
لگے۔۔"نہیں ائکل وہ کل شاییگ سے تھک گتی تھی نو میں نے سوچا ااے تھوڑی دپر اور آرام
کرنے دوں۔۔چاہت نے جواب دنا۔۔۔۔
و یسے قاران تھانی آ یتی کہیں ئظر نہیں آرہی "قاران جو کسی اور ہی دییا میں نہیچ حکا تھا۔چاہت"
کی آواز پہ ہوش کی دییا میں لونا۔۔۔۔۔
ارے بییا میں کرلوں گی و یسے تھی کیتے ہی لوگ ہیں۔اور میں تمہاری بیید نہیں خراب کرنا چاہتی"
تھی۔"شایسنہ نے جواب دنا۔۔۔"اب نو میں آتھ گتی ہوں نا !آپ ہییں میں ییاد یتی
ہوں"چاہت شایسنہ کو ہیا کے جود پرا تھے ییانے لگی۔پہ سب دنکھ کہ الریب کے دل میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 37
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کے لتے یسیدندگی اور تھی پڑھ گتی۔چاہت نق انہیں نہلی ئظر میں ہی یسید آگتی تھی۔وہ
یس اسے پ کرھیا چاہتی تھیں ۔آخرکو عالیان کی نوری زندگی کا سوال تھا۔وہ انہیں چیالوں میں ڈونی
شامی کیاب نل رہی تھیں ۔کہ ییل کی وجہ سے ان کا ذرا شا ہاتھ چل گیا۔چاہت پرا تھے ییارہی
ب
تھی اور شایسنہ تھی وہیں یٹھی کجھ کام کررہی تھی۔ان کی شسکی سن کہ ہڑپڑاہ کےان کی طرف
م نوجہ ہونی۔۔
آ یتی پہ کیسے ہوگیا۔!پہ نو کافی سرخ ہورہا ہے ۔انک مبٹ "،،پہ کہہ کے چاہت فرپز نک گتی اور"
اور انک دم پرف الکے ان کےہاتھ پہ لگانے لگی ناکہ جھالے پہ یییں۔شایسنہ فرسٹ انڈ نوکس
م
لیتے چلی گتی۔قاران اور عظم ضاحب جو الؤتج میں بیٹھے شادی کے ارتجم ییس کے نارے میں
نات کررہے تھے۔شایسنہ کو فرسٹ انڈ نوکس لے چانے دنکھا نو پریسانی سے کچن میں گتے نو وہاں
عت م
دنکھا چاہت پڑے اجییاط سے ان کے ہاتھ میں آ یٹمبٹ لگا رہی ھی۔۔ م ضاحب پریسانی یں
م ظ
الریب نک نہیچے۔۔۔۔
ن
پہ کیسے ہوگیا ییگم !دھیان کہاں تھا آپ کا۔د کھیں پہ کییا سرخ ہورہا ہے۔۔۔۔زنادہ چل رہا ہے"
کیا؟؟"عالیان ضاحب پریسانی میں اتھیں ڈایٹ رہے تھے۔
ب
سب عوربیں الوتج میں یٹھی شادی کی شاییگ دنکھ رہی تھیں۔نو ناینہ الریب سے مجاطب ہونی۔۔
مامی عالیان تھانی اور اقان نہیں آنے آپ کے شاتھ۔کافی عرصہ ہوگیا دونوں کو د نکھے"
ہونے"۔۔۔"بییا جی وہ ضرور آنے لیکن اقان کے انگزمز آ گتے تھے نوعالیان کو رکیا پڑا۔ان دونوں
""،،،،،نے نہت کوشش کی مییج کرنے کی لیکن کجھ پہ ہوسکا۔وی ار سوری بییا
ارے آپ ک نوں سوری کررہی ہیں مامی ضرور کونی مح نوری رہی ہوگی یٹھی عالیان تھانی نہیں"
آشکے۔کونی نات نہیں حب ناکسیان آ بیں گے نا نو میں ان سے نلکل نات نہیں کروں گی آپ
دنکھ لییا"ناینہ اداسی سے نولی نو چاہت کو اس کی اداسی نلکل اجھی پہ لگی وہ فورا اتھ کر اس نک
گتی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 40
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ارے میری چان ا یسے دلہن اداس اجھی نہیں لگتی۔ تم ک نوں اداس ہونی ہو ۔پہ نو تمہارے"
اس کزن کی ییڈ لک ہے جو اس نےاییا اجھا انویٹ مس کردنا۔اب ا یسے اداس مت ہو ورپہ
تمہارے جہرے پہ جھرناں آچابیں گی نو کہیں اجمر تھانی تمہیں دنکھ جوف سے نے ہوش پہ
"،،،،،،ہوچابیں۔کہ کیسی ی نوی ملی ہے انہیں
ناینہ کی اداسی دنکھ کے الریب کجھ نولتی چاہت سے اس کی اداسی پرداست نہیں ہونی وہ فورا نول
پڑی۔اس کی نابیں سن کے ناینہ کے جہر ے پہ مسکراہٹ آگتی نو سب نے شکر ادا کیا۔۔۔۔۔
تم پہ یس قصول ہی نوال کرو۔نہیں ہونی اداس میں یس"ناینہ نے مسکرا کر کہا۔۔۔۔۔"
الریب چاہت کی طرف م نوجہ ہوبیں ۔"بییا تم نے نہیں کجھ ییانا ایتی قٹملی کے نارے میں
"،،،،،
آ یتی میں نا ا یتے والدین کی اکلونی اوالد ہوں۔ان کی نہت الڈلی ہوں چاص کرکے ا یتے نانا کی"
۔اتھوں نے آج نک میری کونی نات رد نہیں کی ۔امی مجھے ہر وقت ڈابیتی رہتی ہیں لیکن ان کی
ڈایٹ میں تھی محبت ہونی ہے۔میں نہیں دوگلیاں جھوڑ کے رہتی ہوں"۔۔۔
چاہت نے ایتی قٹملی کا ئعارف کروانا سروع کیا۔۔۔۔۔
و یسے چاہت تم اور ناینہ ہم عمر ہو ۔ناینہ کی نوشادی ہے تم کب شادی کررہی ہو"الریب مے"
نانوں نانوں میں پہ چاییا چاہا کہ چاہت کا کہیں کونی رسنہ وعیرہ نو نہیں ہوا۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 41
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ارے کہاں آ یتی میرا نو اتھی نک رسنہ تھی نہیں ہوا۔و یسے تھی مجھے اتھی پڑھیا ہے ۔پڑا"
آرکییکٹ بییا ہے"چاہت نے الریب کے شارے چدشات دور کتے نو اریب نے شکھ کا شایس
لیا۔۔۔۔
ارے جھوڑو ان نانوں کو ناینہ چاہت چاکر تمھارے مانوں کے کیڑے ر ک ھے ہیں دنکھ لو۔ دونوں"
ییار ہوچانا۔شام کو ناینہ تمہیں مانوں تھی بیٹھیا ہے۔شام میں شارے چاندان والے تھی آچابیں
گے"شایسنہ نے دونوں کو ہدایت دی دونوں ای یات میں سر ہالنا اور کمرے میں چلی گییں۔۔۔۔
آنا آپ کو چاہت کیسی لگتی ہے ہمارے عالیان کے لتے۔مجھے نو نہت یسید ہے آپ کو کیسی"
لگی؟؟"دونوں کے چانے کے ئعد شایسنہ سے الریب نے نوجھا۔۔۔
الریب تم نے نو میرے منہ کی نات جھین لی۔ مجھے تھی چاہت نہت یسید ہے۔تم نے حب"
مجھے عالیان کے لتے لڑکیاں دنکھتے کو کہا تھا پہ نو نہال چیال مج ھے چاہت کا ہی آنا۔و یسے تمہاری
نانوں سے مجھے نہلے ہی اندازہ ہوگیا تھا حب تم اس سے شادی کے نارے میں نوجھ رہی
تھی"شایسنہ کو تھی چاہت نہلے سے ہی عالیان کے لتے نہت یسید تھی۔ل یکن اتھیں پہ ینہ
م
نہیں تھا الریب اور عظم کو کیسی لڑکی چاہے عالیان کے لتے۔لیکن الریب کی نابیں سن کے
ان کے شارے چدشات دم نوڑنے لگے۔وہ نہت جوش ہوبیں پہ سن کے۔۔۔۔۔
ہیلو ڈنڈ کیسے ہیں آپ اور موم کیسی ہیں"عالیان کو ا یتے ڈنڈ کا فون آنا تھاجو اتھی ہوسییل نہیجا"
تھا۔آحکل اس کی ہوسییل کی روبین نہت ئف تھی۔تھر ہوسییل سے گھر چاکر ا یتے تھانی اقان
جو کہ نہت سنظان تھا اسے پڑھانا ہونا تھا۔وہ نہت ہی الپرواہ تھا سیڈی کے معا ملےمیں ہر
وقت کھیل کود۔ چاص کرکے قٹ نال میں اس کی چان یستی تھی ۔۔ہروقت فییال کھیلیا رہیا
تھا۔۔۔۔
وہ عالیان سے نہت ڈرنا تھا۔ہوسییل سے آنے کے ئعد وہ اسے جود پڑھانا تھا۔"میں اور تمہاری
ماں نلکل تھیک ہیں۔اور تم سیاؤ ہوسییل کیسا چا رہا ہےاور اقان کی سیڈپز جس کی وجہ سے تم
"،،،،شادی تھی ابییڈ پہ کرشکے
"،،،،،،و یسے ڈنڈ نانی میرے پہ آنے کا سن کے ناراض نو نہیں ہونی نا۔کیا ری انکشن تھا اس کا"
ہاں وہ اسی لتے نو فون کیا تھا۔وہ تم سے نہت ناراض ہے اسے فون کرکے انکسکنوز"
"کرلی یا۔اوکے میں تم سے ئعد میں نات کرنا ہوں۔چدا چاقظ۔۔۔
اوکے ڈنڈ چدا چاقظ"پہ کہہ کے اس نے فون یید کردنا اور واڈ کی طرف چل دنا۔۔۔۔
....................................................................
شام کو شارے مہمان آ چکے تھے۔شارے گھر کو گییدے کے تھولوں سے سجانا گیا تھا۔شارا گھر
روسی نوں سے چگمگا رہا تھا۔چاہت نہلے ییار ہوچکی تھی۔اسے قاران کے شاتھ مل کر شارے
ک ن ش ن مق ی مس ٹ ھ ت ت ھ کییجم ی ن
ک
ار یس د تی یں۔وہ م کے جساب سے اورتچ لر کی ل سے ض لوار ہن ر ھی ھ
تھیاور شاتھ گونے واال سفید دو ینہ لے رکھا تھا۔شاتھ ہی الیٹ میک اپ اور تھولوں جھمکوں
نے اسے اور تھی چاذب ئظر ییادنا تھا۔وہ ا یتے تمام کام بییاکےچکی تھی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 44
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ئ م ہ م ن
ی
وہ جیسے ہی ناینہ کے کمرے یں چی نو اس کا فون تحیا سروع ہوگیا۔اس نے روم یں ظر
دوڑانی نودنکھا ناینہ کہیں نہیں تھی۔واسروم سے نانی گرنے کی آواز آرہی تھی۔شاند وہ نہارہی
تھی۔۔۔۔
چاہت نے فون دنکھا نو شکرین پہ عالیان تھانی کالیگ لکھا تھا۔جیسے دنکھ کے چاہت کا نارہ ہانی
ہوگیا تھا۔اس نے فون آتھانا۔۔۔
ہیلو"!عالیان نے ہیلو نوال نو چاہت نے تھی ہیلو نوال کسی ناآسیا آواز کو سن کے عالیان نے"
کہا"نلیز میری ناینہ سے نات کروادتحتے"۔۔۔۔
ک نوں ک نوں نات کرواؤ میں آپ کی نات نانی سے۔نہلے ہی آپ کی وجہ سے اس کا نہت موڈ"
خراب ہوحکا ہے۔اب تھر سے میں اشکی نات آپ سے کروادوں ناکہ تھر سے اس کا موڈ خراب
ہوچانے.کییا مایتی ہے وہ آپ کو ۔عالیان تھانی پہ عالیان تھانی وہ ۔ہر وقت آپ کے گن گھانی
رہتی ہے۔لیکن نہاں نو اس کے عالیان تھانی کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے۔آنکو ییا ہے آپ
کے شادی میں سرنک پہ ہونے کی وجہ سے کیتی ئکل نف ہونی ہے اسے۔پڑے آنے نات کروا
دتحتےہہہہم"!چاہت مسلسل پرس رہی تھی۔اور دوسری طرف عالیان نورے شکتے میں چال گیا تھا
آخر پہ آقت ہے کون تھی ۔جو اسے اییا کجھ سیارہی تھی۔اور آخر اسے اییا سب کیسے ییا تھا ۔اس
سے آج نک کسی نے ا یسے نات نہیں کی تھی۔اس کا غصہ شانویں آسمان پہ نہیچ حکا تھا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 45
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
"Ooo excuse me miss.Who the hell you are and how
dare you talk to me like such manner??".
تمہاری ہمت کیسے ہونی مجھ سے اس طرح نات کرنے کی اور جہاں نک نات شادی میں سرنک پہ
ہونے کی نات ہے وہ میرا پرسیل مٹیر ہے۔ناینہ میری نہن ہے اور میں اسے میالوں گا از اٹ
کلٹیر "،،،،عالیان غصے سے نوال۔۔۔۔۔
او ہیلو کا تھے انگرپز!مجھ پہ زنادہ انگرپزی جھاڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔اور جہاں نک نات ہے"
who I am
۔نو میں آپ کی سوکالڈ نہن کی بیسٹ فرییڈ ہوں اور مجھ سے اس کی اداسی نلکل پرداست نہیں
ہونی۔اور وہ اداس ہونی جس کی وجہ تم ہو۔آنی سمجھ۔پڑا آنا نہن کا تھانی"چاہت اس سے لڑ رہی
تھی۔ناینہ نہا کے ناہر آنی نو دنکھا چاہت کسی سے لڑ رہی ہے اس نے اشاروں سے نوجھا کہ
کون ہے نو چاہت نولی۔۔۔۔
تمہارا کاتھا انگرپز تھانی۔"چاہت کی نات سمجھ کہ ناینہ نے اییا سر ی بٹ ل یا اور جھبٹ کے اس"
سے فون لیا۔۔اورکان سے لگا لیا۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
م ْ کی لع َّس ُ
ال الم م ۔۔۔۔عالیان تھانی یں ناینہ نات کررہی ہوں"عالیان کجھ نو لتے ہی واال تھا کہ فون"
میں ناینہ کی آواز گوتجھی ۔۔۔۔
سو سوری تھانی وہ میری دوست چاہت تھی۔آپ کے پہ آنے کی وجہ سے میں تھوڑی اداس"
تھی۔نو وہ کیا ہے نا تھانی وہ تھوڑی اتموسیل ہے اس لتے کجھ زنادہ ہی نول گتی"۔ناینہ نے
ب
چاہت کو دنکھتے ہونے دایت بیس کر کہا جو اتھی پڑے مزے سے ییڈ پہ ا یسے یٹھی تھی جیسے
کجھ ہوا ہی پہ ہو۔۔۔۔۔۔
آپ جھوڑیں پہ تھانی آپ ییا یتے آپ شادی میں ک نوں نہیں آنے۔میں نہت ناراض ہوں آپ"
سے"ناینہ حفگی سے نولی۔۔۔۔
سوسوری گڑنا۔میں آنا نو چاہیا تھا لیکن وہ یس کیا ہے پہ ہوسییل اور اقان کے بٹیرز تھے اس"
لتے نہیں آسکا۔۔۔۔۔۔سوری ویس انگین "،عالیان اسے میانے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کونی نات نہیں تھانی ۔میں آپ کو معاف کیا"ناینہ نولی۔تھر کافی دپر نک دونوں نابیں کررہے"
تھے۔چاہت وہاں سے نہلے ہی کھسک چکی تھی ک نونکہ جو خرکت وہ آج کرچکی تھی ناینہ نہت غصہ
کرنے والی تھی۔۔۔۔۔۔۔ناینہ تھر ییار ہوکے ییچے گتی۔چاہت ہر کام میں بیش بیش تھی۔۔۔۔
آہ !نار کیا کررہی ہو۔ک نوں ماررہی ہو؟؟میں نےجو تھی کجھ کیا تمہارے لتے کیا نار"۔چاہت"
دہاییاں د یتے ہونے ییڈ کے اردگرد گھوم رہی تھی۔ناینہ اس کے ییج ھے تھاگ رہی تھی۔اور
مسلسل اس پہ کسیز تھییک رہی تھی۔اور چاہت اس سے تحتے کی کوشش کررہی تھی۔عالیان
سے ندتمیزی کے ئعد چاہت ا یسے عایب ہونی جیسے گدھے کے سر سے سییگ۔حب ناینہ ی یچے
س
گتی نو چاہت اس کی امی سے گییں لڑارہی تھی۔اس ئعد قیگشن سروع ہوا جو گھر کی طح پہ ہی
تھا۔یس فریتی رستے دار ہی شامل تھے۔۔۔۔۔۔۔
قیگشن کے دوران ناینہ اسے کجھ کہہ نہیں شکتی تھی۔ل یکن و قفے و قفے سے گھورنوں سے نواز رہی
تھی۔چاہت ڈھ بٹ یتی دای نوں کی تمایش کررہی تھی۔حب سب قیگشن سے قارغ ہونے نو ناینہ
نے آنے ہی چاہت پہ کسیز سے جملہ کردنا۔جو اتھی اتھی واسروم سے جییج کرکے ئکلی
تھی۔۔۔۔۔۔
چاہت تجھے ییا ہے نو نے آج زندگی کا سب سے پڑا تھیڈ مارا ہے تجھے کیا ضرورت تھی۔عالیان"
تھانی سے اس طرح جھگڑنے کی۔تجھے ییا ہے کیتے سرمیدہ ہونی میں تھانی کے شا متے۔کیاسوچتے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 48
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ہوں گے وہ کہ کیسی دوست ہے ناینہ کی انک دم ندتمیز۔صیح کہتی ہیں پیری امی کہ یس ہر وقت
ی یگے کرنی رہتی ہو۔"ناینہ مسلسل چاہت پہ کسیز تھییک رہی تھی۔اور اسے نکڑنے کی کوشش
کررہی تھی۔جو اب ییڈ پہ خڑھی ہونی تھی۔۔۔۔۔
نار میں غصے میں آگتی تھی۔مجھ سے پیری اداسی پرداست نہیں ہورہی تھی۔اس لتے غصے میں"
وہ سب منہ سے ئکل گیا۔نار رییلی سوری۔۔۔۔میری سچ میں تمہیں نا تمہارے تھانی کو ہرٹ
کرنے کی کونی ایییشن نہیں تھی۔نلیز نار معاف کردے "چاہت ناینہ سے معافی ما نگتے لگی۔۔۔۔۔
ناینہ رک گتی اور ناس ہی صوقے پہ بیٹھ گتی۔وہ کجھ سریس ہوگتی نو چاہت اس کے ناس آکے
بیٹھ گتی۔"نو ناراض ہے نار معافی مانگ نو رہی ہوں نا"چاہت تھی سریس ہوگتی۔۔۔۔۔
ناینہ نے چاہت کو گلے لگانا۔ "چاہت تم کیتی اجھی ہو۔میری اداسی دنکھ کے عالیان تھانی سے
"،،،،،لڑ گتی۔آنی لو نو نار ۔میں کیتی لکی ہوں جو مجھے تم جیسی دوست ملی
اجھا اب زنادہ سییتی پہ ہو۔و یسے تمہارے عالیان تھانی کو نہت نابیں سیانی ہیں میں نے۔"
غفل تھی تھکانے لگ گتی ہوگی ۔۔"چاہت نے ناینہ کی اداسی دور کرنے کوشش کی۔۔۔۔۔
ناینہ مسکرادی۔۔۔"اجھا چل نو جییج کرلے میں چانے ییاکے لے آنی ہوں"پہ کہہ کے وہ کچن کی
طرف چل دی۔۔۔۔۔
....................................................................
دنکھتے ہی دنکھتے شارے دن گزر گتےاور شادی کا دن آن نہیجا۔ناینہ اور چاہت نالر گییں تھیں
۔ناینہ کا میرون کلر کا لہ نگا تھا۔جس پہ نگوں سے کام ہوا تھااورسر پہ ڈل گولڈن کلر کا ڈو ینہ
تھا۔اس کے شاتھ ہ نوی چ نولری اور ئفاست سے کتے میک اپ سے وہ نہت جوئصورت لگ رہی
تھی۔چاہت نے گولڈن اور نلیک کلر کے کٹیراسٹ میں ناؤں نک جھولتی فراک نہن رکھی
تھی۔کرلی نالوں کا ین نانے ۔الیٹ سے میک اپ میں وہ کافی اجھی لگ رہی تھی۔قاران حب
دونوں کو لیتے نالر نہیجانو چاہت کو دنکھا نو دنکھیا رہ گیا۔۔۔۔وہ نہت ییاری لگ رہی تھی۔قاران کو
ایتی نے اجییاری پہ جی تھر کے غصہ آنا.وہ اتھیں لےکر ہال نہیجا۔اس کی ئظر نار نار تھیک کے
چاہت کی طرف چلی چانی۔ل یکن وہ جود پہ قانو نالییا۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
م
چاہت اس وقت اجمر اور ناینہ کی کھییجانی کررہی تھی۔سب لوگوں نے ادریس اور عظم کو اکیال
جھوڑ دنا دنا۔دونوں اس وقت بیٹ ھے پرانے دور کی نابیں کررہے تھے۔۔۔۔
م
و یسے عظم نو نے ییا نا نہیں کہ پیرے کیتے تچے ہیں۔تھاتھی سے نو ملوادنا۔لیکن ا یتے تچوں"
سے نہیں "ادریس ضاحب نولے۔۔۔۔
نار میرے دو بیتے ہیں۔وہ نہیں آنے وہاں نہت کام تھا ہوسییل میں ۔میرا پڑا بییا عالیان"
سرجن ہے نا اور جھونے بیتے کے انگزمز تھے۔اس لتے وہ نہیں آنے۔"۔۔۔۔۔۔۔۔
دونوں بیٹ ھے نابیں کررہے تھے۔اس کے ئعد کھانا لگ گیا۔کھانا کھانا گیا۔رحصتی کا وقت آن
نہیجا۔ناینہ کو دعاؤں نلے رحصت کیا گیا۔۔۔۔۔چاہت ا یتے والدین کے شاتھ گھر کے لتے ئکل
گتی۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 54
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ت گ ٹ ل ظ عم
ئ
ادریس ضاحب نے م ضاحب کو و مے کے عد ھر آنے کی دعوت دی جو ا ھوں نے جوشدلی
عم
سے ق نول کرلی۔و یسے تھی اتھیں رستے کی نات کرنے چانا تھا۔الریب کی طرح اب م ضاحب
ظ
چا ہتے تھے کہ چاہت جوکہ ائفاق سے ان کے دوست کی بیتی ہے عالیان کی دلہن یتے۔نہلے تھی
اتھیں چاہت یسید تھی۔لیکن حب نو اتھیں ییا چال کہ چاہت ان کے چگری دوست کی بیتی
ہے۔وہ اتھیں اور عزپز ہوگتی۔۔۔۔۔
انک نو اس لڑکی کا کجھ نہیں ہو شکیا ۔۔۔چاہت اتھ چاؤ ۔نوی نورستی نہیں چانا کیا۔انک ہفتے"
سے جھتی پہ ہو اور دنکھو مخیرمہ کی بییدیں ہی نہیں نوری ہو رہی ۔چاہت میں آخری نار نول رہی
ہوں اتھ چا۔ورپہ میں نا تمہارےاوپر چگ الٹ د ی یا ہے نانی کا ۔ینہ نہیں شادی کے ئعد کیا ہوگا
اس کا "عافنہ نہت دپر سے چاہت کو اتھانے کی کوشش کررہی تھیں ۔لیکن وہ اتھتے کا نام ہی
نہیں لے رہی۔
ناینہ کی رحصتی کے ئعد وہ وایس رات کو ا یتے امی نانا کے شاتھ گھر آگتی تھی۔اور تھکاوٹ کی
وجہ سے وہ گہری بیید میں تھی۔کہ عافنہ اسے مسلسل حگانے کی کوشش کررہی اور چاہت نے
منہ نک کمقرپر لے رکھا نو عافنہ کی نانوں سے چیجال کے کمقرپر کے اندر سے نولی
م
نات پہ نہیں ہے عظم !نات پہ ہے کہ میں ا یتے چلدی اییا پڑا ق نصلہ اکیلے نہیں لے شکیا"
۔میں نہلے چاہت اور عافنہ سے نات کروں گا ۔اگر اتھوں نے ہاں کردی نو مجھے کونی اعیراز نہیں
مجھے ئقین ہے میری چاہت ا یتے نانا کا مان نہیں نو یتے دے گی،آپ قکر مت کیحتے چاہت"
آپ کو مانوس نہیں کرے گی۔"عافنہ نے پراعٹماد لہچے میں نات کی ۔۔۔۔۔۔ "چدا کرے ایسا ہی
ہو"اردیس ضاحب پر امید لہچے میں نولے۔۔۔۔۔۔
سورج کی روستی جھن کرنی چاہت کے کمرے کے پردوں سے آنی اس کے جہرے پہ پڑی ۔نو
ت ت ن ت ک ھ کن
چاہت نے کسمساکے آ یں ھولی اور نا م د کھا نو شات تج رہے ھے۔وہ لدی سے ا ھی ۔اور
چ
....................................................................
ا ا ا ُْ
ظعم م ی کی لع َّس ُ
ال الم م۔۔۔گڈ مارییگ ماموں "قاران یچے الؤتج یں آنا نو م ضاحب ل بپ ناپ پہ کجھ"
کام کررہے تھے۔اس نے آنے ہی شالم کیا۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
م ُ ُ
،اوعلیکم ال َّسالم پرجودار۔کہاں چارہے ہو ایتی صیح ۔" عظم نے قاران کو نک شک سے ییار"
ہاتھوں میں
ل بپ ناپ کا ییگ لتے کھڑے قاران سے نوجھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 68
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ماموں !وہ میں آقس چارہا ہوں ۔آج چلدی چانا ہے آقس کجھ ضروری کام تم یا کے مجھے کل"
portugal
کے لتے ئکلیا ہے۔وہاں ا یتے پزیس کا سبٹ اپ کرنا ہے ۔نو مجھے شاند آنے میں دو بین ہفتے
م
لگ چابیں۔"قاران نے عظم کو شاری صورتجال سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔۔۔
پہ نو نہت اجھی نات ہے کہ تم ا یتے پریس کو"
foreign
میں
expand
کررہے ہو۔اب ماشاءہللا تمہارا پزیس تھی نہت کامیاب ہوگیا ہے نو ہمیں تمہاری شادی کی پرنانی
عم
کب ئصبب ہوگی۔۔۔۔" م ضاحب سرپر سے نولے۔۔۔۔۔۔
ظ
نو قاران ہیس پڑا۔"نہت چلد ۔ آپ میری شادی کی پرنانی تھی نہت چلد آپ کھابیں گے ۔یس"
میرا پزیس انک نار
portugal
سٹ ہوچانے ۔قاران نے شادی کا ذکر کیا نو اس کے شا متے چاہت کا عکس لہرانا۔نو وہ
مسکرانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 69
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اوہو !قاران تم نو نہت پیز ئکلے۔ لگیا کونی یسید آگیا ہے۔و یسے کون ہے ہماری ہونے والی نہو"
شہ س ج ظع م
ہاں" م ضاحب اسے ھیڑنے ہونے نولے نو قاران م کرانے ہونے گردن النے
لگا۔۔۔۔۔
ماموں وہ"اس نہلے وہ کجھ نولیا شایسنہ وہاں آگتی اور نولی "ارے قاران تم کہاں چارہے"
چ ت ت ظ عم
ہو۔ناسنہ نو کرنے چاؤ۔ م م ھی لو ناسنہ کرلو"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہیں امی آتھی ام نوربی بٹ میییگ ہے آقس میں۔نہت پزی ہوں گا آج۔اتھی میں ل بٹ ہو رہا"
م
ہوں۔ اوکے چدا چاقظ ۔۔۔"پہ کہہ کے وہ ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔۔ عظم ڈابییگ بییل کی طرف
م
چاہی رہے تھےکہ ان کا فون تجا ۔شکرین پہ ادریس ضاحب کا نام سو ہو رہا تھا۔ عظم نے ئعیر
کسی دپر کہ فون اتھانا نو ادریس ضاحب نے شالم کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
م ُ ُ
اوعلیکم ال َّسالم"اتھوں نے جواب دنا۔۔" عظم تمہارے لتے انک جوسخیری ہےچاہت مان گتی"
اس رستے کے لتے۔۔۔۔۔"ادریس ضاحب نے جوسی سے اتھیں ییانا ۔۔۔۔۔
واقعی تم سچ کہہ رہے ہو۔اس سے پڑی جوسی کی کونی اور نات ہو ہی نہیں شکتی۔نو تھر آج"
م
شام میں ،آنا اور الریب آرہے ہیں تمہارے گھر مٹھانی لے کے"۔۔۔۔ عظم کی نو جوسی کی کونی
ایتہا پہ تھی۔۔۔۔۔
....................................................................
ا ا ا ُْ
ی یس م گ ہ ک ی لع َّس ُ
ال الم م نانا ؟ یسے یں آپ۔"عالیان اس وقت ھر یں موجود ل بپ ناپ پہ ہو ل کا" ک
کجھ کام کررہا تھا،اچانک اس کے مونانل کا تجا نو شکرین پہ نانا کالیگ سو ہو رہا تھا۔اس نے مسکرا
ا ا ا ُْ
ا ُ ُ
کے فون کان سے لگانا۔۔۔۔۔۔" اوعلیکم ال َّسالم بییا ۔ہم نو الج ْمد هللْ تھیک ہیں۔تم اور اقان
کیسے ہو ۔اور اقان کے انگزمز چٹم ہو گتے ہیں کل کال آنی تھی اس کی ی یا رہا تھا۔"۔۔۔۔۔
ت م ت گ ظ عم
م الریب اور شایسنہ اس وقت چاہت کے ھر چارہے ھے ۔را ستے یں ا ھوں نے عالیان کو
کال کی ۔۔۔۔
ڈنڈ ہم دونوں نو نلکل تھیک ہیں ۔جہاں نک نات اقان کی ڈنڈ یس انگزمز چٹم ہونے کی دپر تھی"
یس ئکل چانا ہے ایتی مح نوپہ لے کہ "۔۔عالیان اقان کی فییال کو اس مح نوپہ کہیا تھا۔۔عالیان
عم
نے پہ نات منہ ییاکہ کہی ۔۔۔۔۔۔نو م ہہ لگا کے یس پڑے ۔۔۔۔
ہ قہ ف ظ
وہ لوگ ادریس ضاحب کے گھر نہیچ چکے تھے۔عافنہ اور ادریس نے مل کر اتھیں جوش آمدند
کہا۔۔۔۔۔
وہ سب اس وقت ان کے ڈراییگ روم میں بیٹھے تھے کہ الریب نے کہا "ہماری بیتی کہاں ہے
ادریس تھانی ۔ذرا اسے نلوادتحتے ۔ "۔۔۔ادریس نے عافنہ کو اشارہ کیا ۔نو وہ چاہت کو لے کے
یب
آ بیں ۔الریب نے ا یتے ناس بیٹھتے کا اشارہ کیا وہ ان کے ناس چاکے ھی "بی یا ہت کرپہ
ش ن ٹ
لیکن ونکن کجھ نہیں ادریس ہم نہاں ضرف دو ہفتے کے لتے ہیں۔یب نک میں چاہیا ہوں"
شادگی سے ہی شہی لیکن شادی ہوچانے۔یب نک ہم چاہت کے ضروری بٹیرز تھی ارچ بٹ ی نوا
لیں گے اور ہم ایتی بیتی کو ا یتے شاتھ ا یتے گھر لے چابیں ،،دنکھو م نع مت کرنا"۔
م
عظم نے اتھیں اضل نات سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔"پر ا یتے چلدی ایتی ییارناں کیسے ہوں گی"ادریس
ضاحب پریسانی سے نولے ۔۔۔۔۔"ہاں تھانی ضاحب پہ تھیک نول رہے ہیں "عافنہ ان کی نایید
کرنے ہونے نولیں ۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 76
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ادریس عافنہ تم ییارنوں کی یییشن مت لو ۔شادی ہمارے گھر سے ہو گی ۔و یسے تھی پہ لوگ کجھ"
وقت کے لتے ہی نہاں ناکسیان میں۔"شایسنہ نے تھی ان کا شاتھ دنا۔۔۔۔۔۔عافنہ اور ادریس
نے انک دوسرے کی طرف دنکھا اور تھر ہاں میں اشارہ کیا۔۔۔۔
م
نو تھر تھیک ہے اگلے جمعے کو ئکاح ہوگا اور شاتھ ہی رحصتی،کسی کو کونی اعیراز نو نہیں " عظم"
ضاحب نےکہانو ادریس ضاحب نےکہا"تھیک ہے نواگلے جمعے کو ئکاح ہوگا"ادریس ضاحب نولے
ت ُ
سب مسکرادنے ۔۔۔ چاہت اس وقت ڈرای گروم کی ھڑکی سے لگ کے ھڑی ھی ا یتے چلدی
ک ک ی
ئکاح اور رحصتی کا سن کے مزند اداس ہوگتی تھی ۔اس کے دماغ میں نارنار پہ چیال آرہا تھا کہ
اسے ا یتے چلدی اس گھر کو ا یتے امی ناناکو جھوڑ کر چانا ہوگا ۔وہ نوجھل قدموں سے ا یتے روم میں
آگتی ۔۔۔۔
ڈراییگ روم میں سب بیٹھے آگے شادی کی نالنگ کر رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م
عظم ہمارے ناس نہت کم وقت ہے اور کام نہت زنادہ۔ میں کل ہی ناینہ کو فون کرکے پہ"
جوش حیری دوں گی کہ اس کی بیسٹ فری یڈ اس کےعالیان تھانی کی دلہن بیتے والی ہے ۔وہ کییا
ت ت ظ عم
جوش ہوگی نا"۔۔۔۔شایسنہ جوش ہونے ہونے نولی ۔۔شایسنہ ،م اور الریب ا ھی ا ھی ادریس
ضاحب کے گھر سے شارے معامالت طے کرکے آنے تھے۔ ۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 77
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ہاں آنا آپ صیح کہہ رہی ہیں۔ہمارے ناس وقت نہت کم ہے۔لیکن إن شاءہللا سب مییج"
عم
ہوچانے گا۔آپ قکر مت کیحتے ۔اور قاران تھی نوہے نا۔سب ہوچانے گا۔" م شایسنہ سے
ظ
مجاطب ہونے۔۔۔۔۔
م
وہ سب نو تھیک ہے عظم ل یکن قاران نہیں ہوگا۔وہ اتھی نک نہیں آنا۔اور شاند اس نے"
تمھیں ییانا ہوگا کہ اسے کی کل صیح چار تچے
portugal
کی قالیٹ ہے۔اگر تم کہو نو میں اسے روک لوں ۔"۔۔۔۔۔
ارے نہیں آنا !اسے چانے دتچیتے۔قاران نے ِاس پزیس کے سبٹ اپ کے لتے نہت محبت"
کی ہے۔ میں نو کہیاہوں اسے کجھ مت ییا یتے ورپہ وہ نہیں چانے گا ۔اِ س سے پزیس میں نہت
عم
ئفصان ہوگا۔حب وہ وایس آنے گا نو تھر اسے کجھ پہ کجھ کرکے سمجھا دیں گے۔" م نے
ظ
صورتجال کو مدئظر رکھ کے نات کی۔۔۔۔۔
م
ہاں عظم تم تھیک کہہ رہے ہو۔"شایسنہ نے تھی ان کی نایید کی۔۔۔۔۔سب کمروں میں چلے"
ظعل م ک ک ظعم
گتے۔الریب م کو کجھ ھونی ھونی سی گی۔نو م ضاحب نے ان سے نوجھا ۔۔۔۔
بییا انک پہ انک دن ہرلڑکی کو ا یتے ماں ناپ کا گھر جھوڑنا ہونا۔اور دوسرے گھر چانا ہونا ہے۔پہ"
ت یب ی کچ ُ
ک
ہللا اور اس کے رسول کا م ہے ۔ورپہ کونی ناپ ا تی تی کا نال ھی سی دوسرے کو پہ
دے۔"ادریس ضاحب اسے سمجھانے لگے۔۔۔۔۔
"ہاں بییا !اب ا یسےاداس مت ہو۔ہللا کرے تمہارے ئصبب میں ڈھیر شاری جوسیاں ہوں۔"
عافنہ چاہت کے نالوں میں ائگلیاں چالنی ہونی اس کے ئصبب کے نارے میں دعاکی نو سب
نے آمین کہا
چلو بییا اب سوچاؤ۔صیح چلدی تھی نو آتھیا ہے نا ۔کیتے شارےکام ہیں"عافنہ نے مسکرانے"
ہونے چاہت سے کہا ۔جس نے اییات میں سر ہالنا اور اییا سر امی کی گود سے ئکال نکنہ پہ
رکھا۔تھر عافنہ نے اس پہ کمقرپر درست کیا۔
عالیان کے ہاں کے ئعد شادی کی ییارناں عروج پہ تھیں ۔اقان نو ناچ ناچ ناکل ہو حکا تھا۔آخر
کو اس کے اکلونے تھانی کی شادی تھی ۔ضامن کو حب ییا چال نو وہ تھی جوسی کے مارے
تھیگڑے ڈا لتے لگا۔اور فورا کجھ دن کی جھتی پہ ناکسیان نہیچ گیا۔عالیان نہت پریسان تھا کہ میڈی
آج عالیان اور چاہت کا ئکاح تھا۔دنکھتے دنکھتے پہ وقت آن نہیجا۔جود چاہت کو تھی اندازہ پہ ہوا
وقت کا اور شادی کا دن آن نہیجا۔ان دنوں میں چاہت نا عالیان نے انک دوسرے کی ئصوپر
نک دنکھتے کی زجمت کی۔کون سی پہ شادی دونوں کی مرضی سے ہورہی تھی ۔دونوں ہی ا یتے
والدین کی جوسی کے لتے شادی کررہے تھے۔۔۔۔۔
ئکاح میرج ہال میں تھا اور رحصتی وہیں سے ڈاپرنکٹ ہونی تھی۔چاہت کا نو رو رو کے پراچال
ہورہا تھا۔ناینہ نے پڑی مشکل سے اسے سیٹھاال تھا۔ی نوبیشن کو میک اپ کرنے میں نہت
مشکل ہورہی تھی .ا یتے امی نانا سے دور چانے کا سوچ کے ہی اس کے آیسو ئکل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 85
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
آنے۔دوسری طرف عالیان کی چالت تھی چاہت سے کجھ محیلف پہ تھی۔اس کا موڈ پری طرح
خراب تھا۔ضامن اس کا موڈ تھیک کرنے کی کوشش کررہا تھا۔۔۔۔۔
وہ ییار ہو کہ ییچے آنا۔عالیان نے کرتم کلر کی قم نض شلوار نہن رکھی تھی۔شاتھ میں یساوری چیل
اور ڈارک گرین کلر کر ویسٹ کوٹ۔نالوں کوچیل سے سبٹ کتے ۔ہاتھوں میں مہیگی گھڑی اور
سیاٹ جہرے میں کہیں کا شہزادہ معلوم ہونا تھا۔الریب اور شایسنہ اس کی نالبیں لے رہیں
تھیں ۔اقان اسے قل زچ کررہا تھا۔جس سے وہ اسےنار نار گھورنوں سے نواز رہا تھا۔ضامن تھی
م
اقان کا نورا نورا شاتھ دے رہا تھا۔ عظم ضاحب نے اسے گلے لگانا ۔۔۔۔۔۔۔
شکرپہ بییا میرا مان رکھتے کے لتے"۔نو عالیان جواب میں مسکرانا۔آج اس کے ڈنڈ نہت جوش"
تھے اور اسی جوسی کے لتے وہ کجھ تھی کرشکیا تھا۔اس کے ئعد وہ ہال کی طرف ئکل
گتے۔۔شادی ک نونکہ شادگی سے کی چارہی تھی نو یس فریب کے رستے دار ہی شامل تھے۔۔۔۔
....................................................................
ظعئ م
اب عالیان سے نوجھا گیا۔۔۔۔"کیاآپ کو پہ ئکاح ق نول ہے ؟"۔عالیان نے انک ظر م کے
جوسی سے جمکتے جہرے پہ ڈالی اور انک تھیڈی شایس ہوا کے سیرد کی اور جواب دنا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 88
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
جی ق نول ہے۔۔۔۔۔
ق نول ہے۔۔۔۔
ق نول ہے۔۔۔۔۔۔۔
ئکاح نامے پہ شاین کے ئعد یتے جوڑے کی جوسی تھری زندگی کے لتے دعا کی گتی ۔سب عالیان
ق عنہ م
سے گلے ملے اور سب سے لے م ضاحب۔وہ آج وا عی ہت جوش ھے۔۔۔۔۔
ت ن ظ
....................................................................
۔عالیان سییج پہ بیٹھا۔وہ نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔کجھ لوگوں کو چاہت کی قسمت سے چلن ،نو
کسی کو رشک آرہا تھا۔عالیان سییج پہ بیٹھا ضامن سے نات کررہاتھاکہ اچانک اس کی ئظر شا متے
سے آنی چاہت پہ پڑی نو جیسے نلییا ہی تھول گتی۔وہ مسلسل اسے دنکھ رہا تھاکہ ضامن کان
کے ناس نوال۔۔۔۔۔۔
یس کردے تھانی پیری ہی ہے۔کییا ناڑے گا۔ لوگ دنکھ رہے ہیں۔گھر چاکر فرصت سے دنکھ"
لییا تھاتھی کو۔و یسے تھاتھی ہیں نو نہت ییاری۔تم دونوں کی جوڑی نہت جوئصورت لگے
گی"۔ضامن نے اسے ج ھیڑنے سرارت سے کہا۔نو عالیان نے اس سخت گھوری سے
دوسری طرف چاہت جو کہ ناینہ کے شاتھ سییج کی طرف آرہی تھی۔جود پہ کسی کی ئظروں کی بیش
کن
کی مجسوس کرکے؛ایتی ئظر اتھا کہ د ھی نو عالیان کو جود کو ھورنے نانا۔
گ
نےسرم ،لوفر دنکھو کیسے دنکھ رہاہے جیسے نایت ئگل چانے گا،تھرکی کہیں کا۔و یسے ناینہ تھیک"
ہی کہتی تھی۔کافی ہییڈسم ہے۔کافی اجھی پرسییلتی ہے۔ہوں!اگر ناینہ کو ی یاچل گیاکہ میں اس
کے تھانی کی پرسییلتی سے امیرس ہوگتی نو جوسی سے فوت ہی پہ ہوچانے ۔تھانی کی
ج
مچی۔"چاہت اب اس کے دنکھتے سے دل میں اسے الفانات سے نواز رہی تھی۔شاتھ ہی اس
کی پرسییلتی سے امیریس تھی ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
اس کے ئعد چاہت کو عالیان کے نہلو میں یٹھادنا گیا۔دونوں کی جوڑی نہت جوئصورت لگ رہی
م
تھی۔ عظم ضاحب نے چاہت کے سر پہ ہاتھ ت ھیرااور الریب ا یتےنہو بیتے کے ضدقے واری
چارہی تھیں۔اب اقان چاہت کے ناس آنااور نوال۔۔۔۔
ہانےتھاتھی !نہجانا ارے آپ کیسے مجھے نہجابیں گی آپ نو مجھ سے نہلی نار مل رہی "
ہیں۔۔۔۔میں آپ کا ییارا شا دنور اقان۔نو کین کال می اے اف "۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 90
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت نے مسکراکہ جواب دنا"ہانے !اے اف نو کین کال می آنی ایسیڈ اف تھاتھی
"،،،،،اوکے۔۔۔۔۔"اوکے تھاتھی او سوری آنی
عالیان نے اسے چانے کا اشارہ کیا نو اس نے آہسیگی سے چاہت کے کان میں کہا"آنی آپ
کے جو پہ ہتی ہیں نا۔
He is so rude.arrogant and kharoos...beware from him
"
۔میرے تھانی نا نہت ہی سڑو ہیں۔"۔۔۔۔
چاہت ایتی ہیسی کٹیرول کرنے ہونے رازداری نولی ۔۔
۔۔۔۔"don't worry bro I can handle him ".
تم قکر مت کرو تم اتھی ایتی آنی کو چا یتے نہیں ہو۔تمہارے تھانی کی
arrogance
"،،،،،،پہ چٹم کی نو میرا نام چاہت نہیں
نو تھر آنی آپ اییا دوسرا نام رکھ لیں ک نونکہ تھانی نے نہیں ندلیا۔۔"اقان کو ئقین تھا کہ عالیان"
نہیں ند لتے واال۔۔۔۔
دنکھتے ہیں تھر"چاہت تھی پراعٹماد تھی۔اسے جود پہ نہت تھروسہ تھا۔۔۔"
عالیان نو چا تھاتھی پیرا و یٹ کررہی ہوگی ۔"عالیان اس وقت ضامن کے شاتھ گارڈن میں بیٹھا"
تھا۔وہ کافی دپر سے نوٹ کررہا تھاکہ وہ روم میں چانا نہانے نہانے سے
avoid
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 93
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کررہا ہے۔۔۔۔
دنکھ نار اب پیری شادی ہو چکی ہے ۔اب نو اکیال نہیں ہے پیرے شاتھ انک اور زندگی خڑ چکی"
ہے۔وہ پیری ی نوی ہے اور اب اس کا تجھ پہ پیری زندگی پہ نورا نورا جق ہے۔اس لتے میڈی کو
تھول چا اور یتی زندگی کی سروعات کر۔نو سمجھ رہا ہے نا میں کیا کہہ رہا ہوں"ضامن اس کے
کیدھے پہ ہاتھ رکھ کے اسے سمجھانا لگا۔۔۔۔
ضامن اب نو تھی مجھے ہی سمجھا۔نار میں کمیروماپز کنوں کروں۔میں م یڈی کو یسید کرنا ہوں اور"
س
اسے نہیں تھال شکیا۔ مجھے تم"وہ عرانا اور غصے سے وہاں سے اتھ کے چال گیا۔۔۔۔۔۔۔
ل
نو مانے نا پہ مانے میرے نار۔پیرے ئصبب میں چاہت تھاتھی ہی کھی تھی۔اور ئکاح کے"
نولوں میں نہت ظاقت ہونی ہے۔اور جیسے آج نو
avoid
کررہاہے نا۔کل اس کے ئعیر پیرا گزارہ تھی ممکن نہیں ہوگا۔آج جس سے نو ئقرت کا دم تھرنا
ہے نا۔کل اس کے غسق میں گوڈے گوڈے ڈوب چانے گا۔"ضامن اسے چانے ئعد اس سے
مجاطب تھا اور گہرا مسکرارہاتھا۔
وہ اس وقت شدند غصے میں تھا۔انک نو ضامن کی نابیں اوپر سے ڈنڈ سے کتے گتے وعدے نے
اس کا دماغ خراب کر رکھا تھا۔وہ اس وقت شدند طیش میں تھا۔
اس نے دھاڑ سے دروازہ کھوال ۔شا متےوہ دلہن کے لیاس میں نورے جق سے اس کے ییڈ پہ
ب
یٹھی تھی۔وہ اک نل کے لتے اس کے روپ میں کھو گیا۔لیکن اگلے ہی نل وہ اس جمار سے
ئکال۔اور اس کا نازو دنوچ کے شا متے کیا۔
چاہت اچانک اقیاد پہ اییا آپ سیٹھال پہ شکی اور سیدھا اس کے سیتے سے آلگی۔"تم ا یتے آپ
مجس
ب
کو تی کیا ہو۔میرے پیر یس کو میرے چالف کردنا۔تمہاری وجہ سے اتھوں نے میری انک پہ ھ
ستی اور زپردستی میری شادی تم سے کرادی۔ایسا کیا چادو کیا تم نے ان پر جو اتھیں تمھارے عالوہ
کجھ ئظر ہی نہیں آنا۔لیکن تمہاری ائفارمیشن کے لتے ییادوں کہ تمہارا پہ چادو مجھ پہ نہیں چلے
"،،،،،گا۔و یسے تھی نہت چلد میں ایتی محبت سے دوسری شادی کروں گا
اس کا انک انک لفظ اس یتی سنوری دلہن کے دل پہ تجلی ین کر گری۔ہر لڑکی کی طرح اشکے
تھی کجھ جواب تھےجو اس ایسان نے نل میں چکیا جور کر کے رکھ دنے۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 95
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ُ
اس نے جود کو سیٹھال ل یا اسے اس وقت اسے شا متے ھڑے ایسان پہ شدند صہ آرہا تھا۔وہ
غ ک
ا یتے دییگ روپ میں وایس آنی اور غصے سے نولی۔۔۔
او !ڈاکیر ضاحب ذرا پرنک پہ ناؤں رکھو۔آنے ہی سروع ہو گتے ۔و یسے تمہیں ڈاکیر کس نے"
ییانا۔۔۔۔ذرا تمیز نہیں ہے تمہیں کہ انک لڑکی سے کیسے نات کرنے ہیں اور تمھیں کس نے کہہ
دناکہ میں تم سے شادی کرنے کے لتے مرے چارہی تھی۔مجھے نو شادی کرنی ہی نہیں تھی
۔مگر تمہارے ڈنڈ نے میرے نانا کو ایتی پرانی دوستی کا واسطہ دنا نو مح نورا مجھے ا یتے نانا ہاں کرنی
پڑی۔۔۔۔۔۔۔۔
اور آ ییدہ سے مجھ سے تمیز سے نات کرنا ورپہ اسے دنکھ رہے ہو نا )اس نے مونانل کی طرف
اشارہ کیا (اسے مونانل کہتے ہیں تمہاری ونڈنو ییاکر سوشل میڈنا پہ انلوڈ کردوں گیاور مظلوم بت کا
ڈرامہ کروں گی کہ تم مجھ پہ نہت ظلم کرنے ہو"وہ منہ کھولے اس کی دھمکی سن رہا تھا۔وہ غصے
سے الل ہورہی تھی اور نہت ہی ک نوٹ لگ رہی تھی۔وہ نو سوچ رہا تھاکہ کونی سرئف اور سرمیلی
سی لڑکی ہوگی ۔جیسا اسے ییانا گیا تھا۔۔۔۔۔
اسے نو لگ رہا تھاکہ وہ اس پہ روعب جھاڑے گااور وہ اس سے ڈر چانے گی۔لیکن وہ نو ییاجہ
ئکلی۔وہ ضدمے سے اس کے ی نور دنکھ رہا تھا۔۔۔
اب ہ نو شا متے سےمیں نہت تھک گتی ہوں مجھے جییج کرنا ہے۔چاہت غصے سے نولی۔عالیان
نے اس کی کمر سے چکڑ کہ ا یتے نے چد فریب کیا تھاکہ وہ اس کی گرم شایسوں کی بیش ا یتے
جہرے پہ مجسوس کرشکتی تھی۔اس دل نہت پیزی سے دھڑک رہاتھا۔۔۔۔
عالیان اس کے کان کے فریب جھکااس کے ہویٹ چاہت کے کانوں کی لو جھورہے تھے اور
نہت آہسیگی سے نوال۔۔۔۔"میرے شاتھ آ ییدہ اس طرح نات مت کرنا۔مجھ سے آج نک اس
طرح کسی نے نات نہیں کی۔پہ تمہارے لتے نہلی اور آخری وارییگ ہے۔"چاہت کی رپڑھ کی
اجھا میں ہارا تم جیتی۔اب آچاؤ وایس۔ سو چاؤ نہاں ییڈ پہ۔میں دوسری طرف سو چانا ہوں"
عالیان ییڈ کی دوسری طرف چال گیا۔چاہت گردن اکڑاکہ آنی اور ییڈ پہ ل بٹ گتی۔۔۔۔اور"
تھکاوٹ کی وجہ سے دونوں چلدی ہی بیید کی وادنوں میں گم ہو گتے۔۔۔۔
...............................................
سورج کی جھن کرنی روستی پردوں سے کمرے میں داچل ہورہی تھی۔چاہت کی آنکھ کھلی نو جود پہ
کجھ وزن مجسوس ہوا۔نہلے نو بیید کے جمار کی وجہ سے کجھ سمجھ پہ آنا۔پر جیسے کی جواس نہال
ہونے نو ا یتے نہلو میں عالیان کو دنکھا۔جس کا انک نازو چاہت کی کمر پہ تھا۔وہ چاہت کے
نےچد فریب سونا تھا کہ چاہت اس کی شایسیں ایتی گردن پہ مجسوس کرشکتی تھی۔۔۔۔۔
ڈاییگ بییل پہ سب بیٹھے ناسنہ کررہے تھے۔چاہت اور عالیان نے سب کو شالم کیا۔اور دونوں
م
"،،،،شاتھ بیٹھ گتے۔ عظم ضاحب نے جواب دنا اور چاہت کے سر پہ ہاتھ رکھ دنا اور نولے
کیسی ہو بییا؟"۔۔۔
ع م ا
الج ْمد هللْ نلکل تھیک ہوں ائکل "چاہت نے کہا نو م نولے "ا ل یں ڈنڈ نولو بی یا۔ یسے"
ج ہ ن کئ ظ
مجھے عالیان اور اقان ڈنڈ نالنے ہیں ۔تم تھی نالؤ ۔ک نونکہ تم تھی ہماری بیتی ہو"۔۔۔۔۔
جی ڈنڈ"۔۔۔۔۔۔۔چاہت مسکرانے ہونے نولی"
وہ سب نو تھیک ہے تھاتھی لیکن میرے دوست کو کیا کرنال کھال دنا تھا صیح صیح جو اییا کڑوا منہ ییا"
رہا ہے"ضامن عالیان کو دنکھتے ہونے مزاحنہ انداز میں نوالاور عالیان کو آنکھ ماری۔۔۔
امی امی !میں آگیا۔"قاران اتھی اتھی گھر میں داچل ہوا تھا اور ایتی امی کو آوازیں دنے"
لگا۔۔۔۔"ارے قاران تم ا یتے چلدی وایس آ گتے"۔شایسنہ ناہر آنی نو اسے حیرت دنکھا اور اسے
جوسی سے گلے ملیں ۔۔
ہاں امی کام چلدی چٹم ہوگیانو سوچاسیکو سیراپز دے دوں ۔و یسے امی گھر میں کونی قیگشن تھا"
کیا۔پہ البییگ ؟"قاران نے سوالنہ انداز میں نو جھا۔۔۔۔۔
بییا میں نے ہی م نع کیا تھا سب کو تمہیں ییانے سے ۔تم نے اس پزیس کو سبٹ اپ کرنے"
کے لتے کیتی محبت کی تھی۔ہم نہیں چا ہتے تھے کہ تم شادی کے لتے کم ادھورا جھوڑ کر آؤ۔ہم
نے عالیان کو اتمرجیسی میں نہاں نالناک نونکہ ہم لوگ وایس چانے سے نہلے عالیان کی شادی
م
کرد ی یا چا ہتے تھے ہمیں معاف کردو" عظم نے قاران کو شارے چالت سے آ گاہ کیا۔۔۔۔۔
نوال۔۔۔۔
بییا تمہاری تھاتھی نو ناینہ کے شاتھ نارلر گتی ہے لیکن عالیان روم میں ہے "الریب نے"
کمرے کی طرف اشارہ کرنے ہونے کہا۔۔۔۔۔
بییا تم آرام کرلو تھر ییار ہوچانا ہال چانے کے لتے"شایسنہ نے اسے کہا نو قاران نے اییات"
میں سر ہال دنا۔۔۔۔
قاران روم میں گیا اور عالیان سے مال۔عالیان اسے یسید نہیں کرنا تھا لیکن قاران نو اسے چاہیا
تھا۔ قاران نے اسے میارکیاد دی کافی دپر اس سے نابیں کرنا رہا تھر روم میں چالگیا آرام کی عرض
سے۔۔۔۔۔۔
عالیان تھی اس کے چانے کے ئعد ییار ہونے لگا ۔ڈنڈ کے چکم کے مظانق اسےچاہت اور ناینہ
کو نک کرنا تھا نارلر سے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رات ہوچکی تھی سب ہال نہیچ چکے تھے۔عالیان تھی چاہت اور ناینہ کو نک کرنے نہیچ گیا
تھا۔وہ کافی دپر سے ان کا نارلر کے ناہر و یٹ کررہا تھا۔آخرکار اس نے تھک ہار کر ناینہ کو کال
کی ۔نو اس نے آنے کی نوند سیانی۔۔۔
چاہت اور ناینہ ناہر آ بیں نو وہ عالیان ناہر ان کا و یٹ کررہا تھا۔عالیان رانل نل نو پیری بیس میں
نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔چیکہ چاہت نے نی ییک کلر کی ی بٹ کی میکسی نہن رکھی تھی۔سر پر
شل نفے سے دو ینہ سبٹ تھااور شاتھ ڈاتم یڈ کی نازک سی چ نولری میں کہیں کی شہزادی لگ رہی
تھی۔عالیان تھر اس کے روپ میں کھو گیانو ناینہ نے اس کے آگے چیکی تجانی۔۔۔۔
کہاں کھو گتے تھانی۔آپ ہی کی ہے ئعد میں دنکھ لیحتے گا۔اتھی ہم ل بٹ ہو رہے ہیں نو"
چلیں"ناینہ سرارت سے نولی۔۔۔۔۔
ہاں ہاں چلو میں کب نہاں ر کتے کا کہہ رہاہوں"عالیان ایتی جوری نکڑی چانے پر"
ہڑپڑانا۔۔۔سب گاڑی میں بیٹھ گتے۔چاہت آگے چیکہ ناینہ ییجھے بیٹھ گتی۔شارے را ستے ناینہ
چاہت اور عالیان کو ییگ کرنی ہونی آنی۔۔۔۔۔
قاران کی ئظر حب عالیان کے شاتھ چلتی چاہت پہ پڑی نو اسے لگا کہ اسے کونی دھوکہ ہواہے
۔اسے حب لگا کہ اسے کونی دھوکہ نہیں ہواہے ۔پہ سچ ہے نو جیسے اس کےناؤں نلے زمین ئکل
گتی تھی۔اس نے ناس کھڑی ناینہ سے نوجھا "عالیان کی شادی چاہت سے ہونی ہے"اس کی
آواز میں انک کرب تھا جو ناینہ تچونی مجسوس کرشکتی تھی۔
ہاں تھانی چاہت کی ہمارے عالیان تھانی کی دلہن ہے ۔ک نوں کیاہوا تھانی"ناینہ نے اس کی"
چالت دنکھتے ہوا نوجھا۔۔۔۔۔
قاران ئعیر کونی جواب دنے ناہر ئکل گیا۔۔۔۔ناینہ کو کجھ علط مجسوس ہوا۔۔ قاران گاڑی لے کے
ئکل گیا۔وہ نہت رش ڈرای نونگ کررہا تھا۔نارنار چاہت عالیان کا نازو تھامے ہال میں داچل ہونی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ئظر آرہی تھی۔اییا آشان نہیں ہونا ایتی محبت کو کسی اور کے شاتھ دنکھیا۔ اس نے کیا سوچا تھا
اور اس کے شاتھ کیاہوگیا تھا۔
اس کی آنکھوں سے مسلسل آیسو نہہ رہے تھے ۔وہ جود کو نہت نے یس مجسوس کررہا تھا۔ایتی
محبت کو ایتی تھاتھی کے روپ میں دنکھیا آشان نہیں تھا۔
و لٹمے کا قیگشن سروع ہوحکا تھا ۔چاہت اور عالیان سییج پہ تھے۔مسکرانے ہونے دونوں شاتھ
نہت ہی جوئصورت لگ رہے تھے۔ادریس ضاحب اور عافنہ تھی نہیچ چکے تھے۔دونوں آنے چاہت
اور عالیان سے ملے۔چاہت کو گلے لگانا۔۔۔۔۔
کیسا ہے میرا بییا؟؟"ادریس ضاحب نے نوجھا۔۔۔۔۔"
ادریس کے سوال پہ چاہت کو عالیان کا روپہ ناد آگیا۔اس نے پڑی مشکل سے ا یتے آیسو پہ قانو نا
رکھا تھا۔۔۔
میں نلکل تھیک ہوں نانا۔یس آپ دونوں کی نہت ناد آرہی تھی"ناچا ہتے ہونےتھی اس کے"
آیسو ئکل آنے۔عافنہ نے اسے گلے لگانا۔۔۔۔
بییا میری بیتی کا چیال رکھیا۔میں نے تمہیں ایتی بیتی نہیں نلکہ چگر کا نکڑا دناہے۔اس کی"
آنکھوں میں کھتی آیسو پہ آنے د ی یا"ادریس ضاحب عالیان سے مجاطب ہونے۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ائکل کیسی نابیں کررہے ہیں۔میں چاہت کا چیال رکھوں گا۔پہ نو میرافرض ہےائکل۔آپ قکر"
مت کیحتے"عالیان ادریس ضاحب سے کہہ نودنا تھا لیکن پہ نو وہ تھی چاییا تھا اور چاہت تھی کہ وہ
اس کی ان چاہی ی نوی ہے۔اتھوں عالیان کو گلے لگا لیا۔۔۔۔۔
کھانے کے ئعد فونوسوٹ ہونا تھا۔فونو گرافر نے ایتی نکحرز ییانی اور ا یتے نولڈ نوز ی نوانے کہ دونوں
ک ُ ی ھ ج
ہ
ہی ال گتے۔اور چاہت کا دل کررہا تھا کہ اس فونوگرافر کا سر تھاڑ دے نا نو جود یں چاکے ھ ج
ج ھپ چانے۔ہللا ہللا کرکے قیگشن چٹم ہوا۔۔۔۔
سب گھر کورواپہ ہونے۔ناینہ قاران کی وجہ سے پریسان تھی۔قاران نے چاہت اور عالیان کو شاتھ
دنکھ کر ایسا ک نوں ری انکٹ کیا۔اس نےقاران سے اس نارے میں نات کرنے تھان لی
تھی۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قاران اس وقت سیسان سڑک کے کیارےبیٹھا شگریٹ پہ شگریٹ تھونک رہا تھا۔ رات نہت
گہری اور کالی تھی۔اس وقت وہ نہت اذ یت میں تھا۔اس کی آنکھوں کے شا متے نارنار وہی م نظر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
گھوم رہا تھا۔حب چاہت مسکرانے ہونے عالیان کا نازو نکڑے ہال میں ابٹیر ہونی تھی۔آیسو اس
کی آنکھ سے ئکل کر زمین میں چذب ہوگیا۔۔۔۔۔۔
ک نوں آخر کنوں میرے شاتھ ہی ایسا ؟میرا کیا قصور تھا ۔نہی کےمیں نے دل وچان سے محبت"
کی تھی۔نوک نوں ہللا آخر ک نوں اسے مجھ سے چدا کردنا۔میری ندقسمتی کا نو عالم پہ ہے کہ مجھے ایتی
"،،،،محبت کو ایتی تھاتھی کے روپ میں دنکھیا ہوگا
قاران سیسان سڑک پہ یتہا چالرہاتھا ۔اییا اندر کا عیار ئکا لتے کی کوشش کررہا تھا۔اس جود کو نہت
نےیس مجسوس کررہاتھا۔انک طرف اس کی محبت تھی نو دوسری طرف اس کا تھانی۔۔۔۔۔۔
اشکے دل کادرد کم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہاتھا۔اب وقت نو گزر حکا تھا۔اس کی زندگی میں
طوقان آحکا تھا۔اور اسکا سب کجھ پرناد کرحکا تھا۔ وہ وایس گھر نہیں چانا چاہیا تھا۔اسے اس
گھرسے وجست ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تھکا ہارا کمرے میں نہیجا نو اس کی حیرت کی کونی ایتہا پہ رہی حب دنکھاکہ اقان اور چاہت قیگشن
والے کیڑوں میں ییڈ کےبیٹ ھے لوڈو کھیل رہے تھےعالیان۔چاہت اور عالیان گونی پہ لڑرہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
تھے۔پہ دنکھ عالیان کے ما تھے پہ نل پڑے۔اسے چاہت پر رہ رہ کے غصے آرہا تھا۔اقان نو جھونا
تھا لیکن چاہت نو پڑی تھی۔سمجھدار تھی۔ل یکن اس کی خرکییں دنکھ کے عالیان کو دل کیا کہ
ماتھا ِی بٹ لے۔عالیان جیسے کہاں سمجھدار ایسان کو سییس اییل لڑکی چاہے تھی اور کہاں اسے
چاہت ملی جس میں نہت تچییا تھا۔۔۔۔۔۔
وہ غصے سے لمتے لمتے ڈگ تھرنا دونوں کے سر پہ آن نہیجا۔۔۔۔۔۔۔
"?"What the hell is this
اقان تم اس وقت نہاں کیا کرہے ہو۔اور پہ کونی ناتم ہے لوڈو کھیلتے کا،چاؤ ا یتے روم میں اور
سوچاؤ۔اور ہاں مجھے اس کے ئعد تم گھر میں ادھر ادھر میڈرانے ئظر پہ آؤ۔ناؤ گو نو نور روم"۔اقان
نے عالیان کا غصہ دنکھا کہ وہ سے کھسکیا ہی نہیر لگا۔چانے چانے چاہت کے کان میں
نوال۔۔۔۔۔۔۔۔
لگیا ہے آج تھانی نہت غصہ میں ہیں۔سو بیسٹ آف لک۔"۔۔۔۔۔"
تم قکر مت کرو۔تمہارے تھانی کو میں سیٹھال لو گی"۔۔۔۔چاہت اسے آنکھ مارنے ہونے"
نولی۔۔۔۔۔۔
اقان کمرے سے ئکل گیا۔۔۔۔۔۔
"????"Are you mad
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
رات کے نارہ تج رہے ہیں اور تم اقان سے لوڈو پہ لڑ رہی ہو۔اور پہ کیا چلنہ ییا رکھاہے ۔چاؤجییج
کرو"،،،،،عالیان دایت بیس کہ نوال۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکیر ضاحب اییا غصہ صخت کے لتے اجھا نہیں ہونا۔وہ کیاکہتے ہیں ہاں نی نی ہانی ہوچانے"
گا۔اور تھر "چاہت ڈرنے کی انکییگ کی۔۔۔۔
تھر تمہارے دماغ کی یس تھٹ چانے اور تم سیدھااوپر۔اس لتے جسٹ چل۔اور کون سی"
کیاب میں ایسا لکھا ہےکہ رات کے نارہ تچے لوڈو نہیں کھیل شکتے۔"۔۔۔۔۔۔
کھیل شکتے ہیں نلکل کھیل شکتے ہیں لیکن نہاں نہیں کھیل شکتے۔"
"get that...
عالیان غصے سے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔
چاہت کجھ نولتی اس سے نہلے عالیان کیڑے لے کر واسروم میں گھس گیا۔چاہت تھی سر
جھیک کہ ا یتے کیڑے لیتی ڈریسیگ روم میں گھس گتی۔حب ناہر آنی نو عالیان صوقے پہ بیٹ ھا
ل بپ ناپ پہ کجھ کام کررہا تھا۔چاہت ییڈ پہ چاکر ل بٹ گتی۔اور ا یتے سر کے ییچے ہاتھ رکھ کے
سر اوتجا کرکے اسے دنکھتے لگی۔
عالیان نے نو نہلے اگ نور کیا لیکن تھر ییگ آکر نوال۔۔۔۔۔۔۔
"،،،،،،،،ا یسےکیا گھور رہی ہو"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
وہ دنکھ رہی تھی کہ تمہاری ناک پہ ہروقت غصہ بیٹھارہیا ہے۔ہروقت منہ پہ نارہ تچے ہونے"
ہیں۔ اوکدی ہیس وی لیا کروووو۔۔۔۔۔و یسے تمہارے نوایس میں مسکرانے پہ ییکس لگیا ہے ۔اگر
لگیاہے نوکونی نات نہیں ۔تم نہاں مسکرا شکتے ہو۔نہاں ناکسیان میں نلکل ییکس نہیں لگیا
ن
۔قسم سے "چاہت آ کھیں ییاکے معصوم بت سے نولی ۔۔۔۔
نو عالیان ل بپ ناپ شاییڈ پہ رکھیا ییڈ نک آنا ۔جہاں چاہت لیتی تھی۔
عالیان جھکا اور چاہت کے ادرگرد نازو رکھ کے فرار کے شارے را ستے روک دنے ۔وہ چاہت
کےنلکل فریب تھا۔چاہت کا نو اوپر شایس اوپر اور ییچے کا ییچے تھا۔۔۔۔
عالیان آہسیگی سے اس کے کان میں نوال" ،،،،،مسکرانے نو وہ لوگ ہیں چتہیں کونی جوسی
چاضل ہو۔اور و یسے تھی تم سے شادی کے ئعد میری شاری جوسیاں چٹم ہوگتی ہیں ۔اس لتے
اب قصول نابیں یید کرو اور حپ چاپ سو چاؤ۔ورپہ تمہیں کھڑکی سے ناہر تھییکتے میں انک مبٹ
نہیں لگاؤں گا"پہ کہہ وہ ییج ھے ہیا۔نو چاہت نے اییات میں سر ہالنا اور فورا منہ نک کمقرپر اوڑھ لیا
.....۔تجا کے عالیان اسے سچ میں نے کھڑکی سے ناہر تھییک دے۔۔
اس کی خرکت پہ عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔وہ چان گیا تھا۔چاہت نافی لڑک نوں جیسی
نہیں ہے۔نانونی نہت ہے لیکن معصوم تھی ایتی ہے ۔عالیان مسکرانا ییڈ کی دوسری شاییڈ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ن
قاران رات کے بین تچے اخڑی چالت میں گھر داچل ہوا۔نکھرے نال ،الل آ یں ۔وہ یں سے
ہ ک ھ ک
تھی وہ ونل ڈریسڈ قاران نہیں لگ رہا تھا۔وہ جیسے ہی گھر میں داچل ہوا ناینہ اس کا ای نظار کررہی
تھی۔نو اس نے عالیان کو نوکا۔۔۔۔۔۔۔
"،،،،،،تھانی مجھے آپ سے ضروری نات کرنی ہے"
نانی کل صیح نات کریں گے میں نہت تھک گیا ہوں "۔۔۔۔۔"
تھانی نات ضروری ہے۔آپ اچانک قیگشن جھوڑ کر کہاں چلے گتے تھے۔آپ کو ییا ہے کیسے میں"
نے ییجھے سب سیٹ ھاال۔سب نارنار آپ کا نوجھ رہے تھے۔"ناینہ نے سوال نوجھانو قاران نے
چان جھڑوانے کے لتے کہا۔۔۔۔۔
"،،،،،،،،مجھے اس نارے میں نات نہیں کرنی نانی چاؤ اور سوچاؤ"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ک نوں نات نہیں کرنی تھانی۔آخر مجھے تھی نو ی یا چلے کہ ایسی کون سی وجہ ہے جو آپ اچانک"
قیگشن جھوڑ کر چلے گتے۔آپ کے غصے کو دنکھ کر لگ رہا تھا کہ آپ چاہت اور عالیان تھانی کی
شادی سے جوش نہیں ہیں۔آخر وجہ کیا۔آپ کیاجھیارہے ہیں ہم سے۔ییانے حپ ک نوں
ہیں"ناینہ کی آواز اب پیز تھی۔وہ سب سچ چانے کی ضد کرنے لگی۔۔۔۔۔نو اقان کے صیر کا
یٹماپہ لیرپز ہوا ۔۔۔۔۔۔
نہیں نہیں ہوں میں دونوں کی شادی سے جوش ۔سیا تم نے"۔۔۔۔۔۔اشکی آواز تم تھی اور"
لہچہ نونا۔۔۔۔
ک نوں آخر وجہ کیاہے۔ک نوں ہیں آپ اس شادی سے ناجوش"ناینہ نے اسنقسار کیا۔۔۔۔۔"
ک نونکہ میں محبت کرنا ہوں چاہت سے۔نہت محبت آج نہیں یب سے حب میں نے اسے"
نہلی نار دنکھاتھا۔حب وہ تمہارے شاتھ گھر آنی تھی،اور کونی ایتی محبت کو کسی اور کے شاتھ دنکھ
م ھ کن
کے کیسے جوش رہ شکیا ہے"۔۔۔اقان نے فرب سے آ یں یحتے ہونے کہا نو انک آیسو اس کے
گال سے لڑھک کے گرا۔۔۔۔۔۔۔
ناینہ کی نو پیروں سے زمین ہی گھسک گتی۔جس کا ڈر تھا وہی ہوا ۔اسے دو بین نار قاران کی نانوں
سے چاہت کے لتے یسیدندگی مجسوس ہونی تھی لیکن وہ اییا وہم سمجھ کے جھیک
لیتی۔۔۔۔۔۔۔ناینہ تھی رونا سروع ہو گتی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
پہ آپ کیاکہہ رہے ہیں تھانی ۔چاہت کو اس نارے میں ییاہے کیا۔اور اگرآپ چاہت کو اییا"
کت ن
چا ہتے تھے نو آپ نے مجھے نا امی کو کجھ ک نوں نہیں ییانا"ناینہ آیسو ھری آ یں لتے نولی۔۔
ھ
ہاں پہ سچ ہے نانی۔اور اس نارے میں چاہت کو نو اندازہ تھی نہیں ہے۔اور میں قارن پرپ"
کے ئعد امی سے اس نارے میں نات کرنے واال تھا لیکن مجھے کیا ییا تھا کہ دپر ہوچانے
گی"۔۔۔۔۔
ناینہ کجھ سوچ کہ نولی۔۔۔۔۔
تھانی آپ چاہت سے محبت کرنے ہیں نا اور آپ اسے جوش دنکھیا چا ہتے ہیں نا۔نو آپ کی"
اس کی تھالنی اسی میں ہے کہ آپ اسے تھول چابیں ۔اسے اس نارے میں معلوم نک نہیں
ہے ۔اور حب اس نک نا کسی اور نک پہ نات نہیچے گی نو اس پہ کیا بیتے گی۔اور اس کے کردار پہ
جو ائگلیاں اتھیں گی وہ الگ۔پہ پہ ہو کہ آپ کی نکظرفہ محبت اس کے کردار کو سوالنہ یسان
ییادے۔آپ سمجھ رہے ہیں نا"ناینہ اسے سمج ھانے کی کوشش کرنےلگی۔۔۔۔۔۔۔
ہاں نانی میں چاہت کو جوش دنکھیا چاہیا ہوں ۔اور میں ہرگز نہیں چاہوں گا کہ اس کے کردار"
پہ کونی خرف آنے"قاران آج نہت نے یس تھا۔۔۔
نو تھر تھانی سب کی تھالنی اسی میں ہے کہ آپ اسے تھول چابیں ۔و یسے تھی اب وہ عالیان"
"کی عزت ہے۔۔ تھانی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ناینہ کی مح نوری کا کونی اندازہ تھی نہیں لگا شکیاتھا۔انک تھانی کا شاتھ د یتے کے لتے دوسرے کی
مجالفت کرنا اور سب سے پڑھ کر نہاں نات اس کی نہن جیسی دوست کی اور دو تھای نوں کی زندگی
کی ہے۔قاران کجھ سوچ کے نوال۔۔۔۔۔
تم تھیک نول رہی ہو ناینہ۔ہم بی نوں کے ل تے نہیر پہ ہوگا کہ میں چاہت کو تھال دوں۔نہلے نو"
دل نہیں مان رہا تھاکہ لیکن حب نات اس کی عزت کی ہے نو میں ییج ھے ہیتے کو ییار ہوں۔و یسے
تھی محبت مح نوب کو چاضل کرنے کا نام ہی نہیں نلکہ اس کی جوسی کا چیال رکھتے کا نام
ہے۔چاہے اس کی جوسی کی قٹمت ہحر ہی ک نوں پہ ہوں"قاران نے کمال کا طرف دنکھانا تھاک نونکہ
ابیتی محبت تھالنا آشان نہیں ہونا۔
پہ کہتے ہونے قاران کے اندر جھن کرے نونا تھا۔وہ لمتے ڈھگ تھرنا اوپر روم چال کیا۔۔۔
ییجھے ناینہ آیسو ضاف کرنے ہونے نولے"ہللا آپ کو صیر دے اور وہ جوسیاں جن کے آپ حفدار
ہیں ۔ایتی محبت کو فرنان کرکے آج آپ نے نہت اعلی طرفی دنکھانی ہے"ناینہ پہ کہہ کے ا یتے
روم میں چلی گتی
سب لوگ ناینہ کی نات سن کر ک نفنوز ہو گتے نو ناینہ نے اس دن واال شارا واقعہ سیانا۔نہلے نو انک
ت ک
مبٹ سب چاموش رہے تھر سب کے فہقہے نلید ہونے۔چاہت ھی ل سی م کرانی۔اسے
س ج ھ
مسکرانا دنکھ عالیان کے جہرےپر نے شاحنہ مسکراہٹ آگتی۔عالیان کو چاہت کی نابیں اور
خرکییں پری نہیں لگ رہی تھیں ۔قاران تھی چاہت کی خرکت پر تھ نکاشا مسکرانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
عالیان انہی سوجوں میں گم تھا کہ آخر اسے کیا ہوگیا ہے۔اسے چاہت کی خرکییں اجھی ک نوں لگتے
لگی ہیں۔کہ اچانک اسے چاہت کے کرا ہتے کی آواز آنی نو دنکھاکہ شاند چاہت کا تھا گتے ہونے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ناؤں مڑ گیا تھا۔اور وہ درد سے کراہ رہی تھی۔اس کی آنکھوں سے مسلسل آیسو نہہ رہے
تھے۔عالیان فورا ییچے تھاگا۔اور گلی میں چاہت کے ناس نہیجا۔جو ناؤں نکڑے رو رہی تھی۔انک
دم دوزانوں بیٹ ھا اور پریسانی سے چاہت کے ناؤں کا معاینہ کرنے لگا۔۔۔۔۔
چاہت تم تھیک نو ہو۔تمہیں زنادہ درد نو نہیں ہورہا۔تم جھونی تچی ہوکیا۔دنکھ کر نہیں تھاگ"
شکتی تھی۔دنکھو اب آگتی پہ موچ۔"عالیان اس پہ مسلسل غصہ کررہا تھا۔وہ اس کا درد پرداست
نہیں کرنارہا تھا۔اس لگ رہا تھا کہ وہ شاند ڈاکیر ہے اسی لتے کسی کی ئکل نف پرداست نہیں
ہورہی تھی۔لیکن نہاں نودل کا معاملہ تھادرد نو ہونا نا۔۔۔۔۔۔۔
پہ تم کیا کررہے ہو۔رہتے دو ۔زنادہ جوٹ نہیں لگی"چاہت عالیان کو اییا ناؤں نکڑے دنکھا نو"
ج ھٹ سے نولی۔۔۔
حپ کرو تم۔دنکھتے دو مجھے۔دنکھو کییا سوج گیاہے ۔اتھو چلو گھر میں تمہیں دوانی لگا د ی یا"
ہوں۔گاڑی میں فرسٹ انڈ ناکس ہے۔اس میں ہوگی۔۔۔۔۔"،عالیان اسے ڈا بیتے نوال۔۔۔چاہت
نےعالیان کا ہاتھ نکڑ کے اتھتے کی کوشش لیکن اس کا ناؤں وزن پرداست پہ کر نانااور وہ لڑ
کھڑانی۔اس سے نہلے وہ زمین نوس ہونی۔عالیان نے اسے تھام لیا۔اور نازوؤں میں اتھا
لیا۔چاہت اس کے اتھانےپر نوکھال گتی۔لیکن اس نے مزاجمت پہ کی ک نونکہ وہ چایتی تھی کہ وہ
چل نہیں شکتی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان اسے گھر میں اتھانے داچل ہوا نو چاہت کو صوقے پہ یٹھانا اور ادریس اور عافنہ کو سب
ییانا۔اور گاڑی میں موجود فرسٹ انڈ ناکس لیتے چال گیا۔ییجھے عافنہ ڈا بیتے لگی نو ادریس ضاحب نے
ہمیشہ کی طرح اس کا شاتھ دنا۔۔۔۔
عالیان وایس آنا اور دوزانوں بیٹھ گیا۔اور اس کا ناؤں ا یتے گھیتے پہ رکھ دنا۔اور ناؤں کا چاپزہ لیتے
لگا۔عالیان کی چاہت کی اس طرح قکر کرنے دنکھ ادریس اور عافنہ پرشکون ہو گتے کہ عالیان
چاہت کا چیال ر ک ھے گا۔۔۔۔۔۔
تھوڑا درد ہوگا۔لیکن تمہارا ناؤں مڑ گیاہے نو "عالیان نے کہہ کے چاہت کا ناؤں زور سے موڑا نو"
چاہت کی چیخ ئکل گتی۔چاہت کو نوں دردمیں دنکھ کے عالیان کے دل کو کجھ ہوا شاند درد جو آج
سے نہلے کٹھی نہیں ہوا۔اس نے نہت سے بیسییس کا عالج کیا۔پڑے پڑے آپریسیز کتے لیکن
چاہت کے درد سے اسے نہلی نار ئکل نف ہونی ۔۔۔۔۔۔
"،،،،،چاہت کے آیسو نہہ رہے تھے۔یب عالیان نے کہا"اب ہال کے دنکھو ناؤں
چاہت نے ناؤں ہالنا نو درد نہیں ہورہا تھا۔چاہت آیسو ضاف کرنے ہونے نولی"اتھی درد نہیں
ہورہا۔"۔۔۔۔
اگلے دن چاہت نے عالیان کی ہدایت کے مظانق آرام کیا ۔اور اب وہ نلکل تھیک تھی۔اتھی
سب آپیر نورٹ کے ناہر کھڑے تھے۔کجھ دپر میں ان کی قالی بٹ تھی۔ادریس ،عافنہ ،شایسنہ اور
ناینہ تھے۔قاران نہیں آنا تھا کنونکہ اس میں ایتی ہمت نہیں تھی کہ وہ ایتی محبت کودور چانے
د نکھے۔۔۔۔۔۔
چاہت اردیس ضاحب کے سیتے سے لگی آیسو نہا رہی تھی۔"امی نانا مجھے آپ لوگوں کی نہت ناد
آنے گی"۔۔۔۔چاہت کے آیسور کتے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے۔عالیان کو اس کے آیسو ا جھے
نہیں لگ رہے تھے۔۔۔۔۔
عالیان میری چاہت کا دھیان رکھیا۔ اس تچیتے کی وجہ سے اگر کھتی آپ لوگوں کو پریسانی ہونی نو"
اسے معاف کرد ی یا"عافنہ نے عالیان سے درجواست کی۔۔۔۔۔
۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ایسا ک نوں نول رہی ہیں آپ تھاتھی ۔چاہت ہماری تھی بیتی ہے ۔اس کی کونی نات تھی ہمیں"
پری نہیں لگے گی۔ہم وعدہ کرنےہیں چاہت کو کھتی آپ لوگوں کی کمی مجسوس نہیں ہونے دیں
م
گے" عظم نے کہا۔نو ادریس اور عافنہ نے ای یات میں سر ہالنا۔۔۔
سب سے ملتے کے ئعد سب اپیرنورٹ کے اندر داچل ہو گتے۔ان سب کے نام اناؤیس ہورہے
تھے۔چاہت اتھی تھی آنکھوں میں آیسو لتے ان کے شاتھ نلین میں اپیر ہونی۔اس کی اور عالیان
کی سییس شاتھ تھیں ۔وہ آرام سے بیٹھ گتی۔نافی سب کی کافی آگے تھیں سییس۔۔۔۔
چاہت جونکہ نہلی نار نلین کا سقر کررہی تھی ۔اسے ڈر لگ رہا تھا۔وہ نہت پروس ہورہی تھی۔جو
عالیان ناجونی مجسوس کررہا تھا۔نلین جیسے ہی ی یک آف ہونے لگا ۔نو چاہت نے زور سے عالیان
ن
کا ہاتھ نکڑا۔اور آ کھیں زور سے میچ لیں۔
۔عالیان نے اس کا ڈر مجسوس کرنے ہونے اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لے لیا اور نوال۔۔۔۔۔
ڈرو مت میں ہوں نا کجھ نہیں ہوگا۔و یسے تم نے ییانا نہیں تم آرکییکحر کی سنوڈیٹ ہو۔ڈنڈ نے"
مجھے تمہارے انڈمشن کے نارے میں ییانا نو ی یا چال۔ "عالیان اس کا دھیان ییانے کے لتے
نوال۔۔۔۔۔
تم نے مجھ سے نوجھاکب "چاہت منہ ییا کے نولی۔نو عالیان مسکرادنا ۔۔۔۔عالیان اس کا"
دھیان ییانے میں کام یاب ہوحکا تھا۔۔۔سقر جونکہ لم یا تھا نو چاہت سو گتی۔اس نے بیید میں آییا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
سر عالیان کے سیتے پہ رکھ دنا۔عالیان تھی اس کی بیید خراب نہیں کرنا چاہیا تھا۔سو وہ تھی اس
کے نالوں میں ائگلیاں چالنے بیید کی وادی میں کھو گیا۔۔۔۔۔۔
آخرکار وہ لوگ رات کو لوس اییجلس نہیچ گتے۔وہ کافی دپر سے گھر نہیچے۔جونکہ رات تھی نو چاہت
کجھ دنکھ پہ شکی۔لیکن گاڑی جیسے ہی گھر کے گ بٹ سے اندر داچل ہونی۔نو چاہت دنکھ کہ حیران
ہونی اییا پڑا اور جوئصورت گھر تھا۔گھر نہیں ی نگال تھا۔۔۔۔۔
چاہت تمہارے ا یتے گھر میں ونلکم بییا"چاہت کو الریب نولی ۔۔۔۔۔چاہت مسکرانے لگی۔۔"
م
ہماری بیتی کا ونلکم نو دھوم سے ہوگا ۔ک نوں عالیان " عظم نولے۔۔۔"جی ڈنڈ"عالیان نے"
مسکراکے جواب دنا۔۔۔۔چاہت اس گھر کو پڑی ناسنف سے دنکھ رہی تھی۔کھانا اتھوں نے
را ستے میں انک ریسنوریٹ سے کھالیا۔تھا۔اس لتے الریب نے چاہت کو کمرے میں تھیج دنا۔
چاہت کمرے میں داچل ہونی نو عالیان کی یس ید کو داد دنے ییا پہ رہ شکی۔کمرہ کافی پڑا
تھا۔دنواروں پہ گرے اور وایٹ کٹیراسٹ کا بی بٹ ہوا تھا۔پردے تھی گرے اور وایٹ کلر کے
تھے۔کمرے کے ییچوں ییچ جہازی شاپز کا ییڈ تھا۔جس پہ گرے ہی چادر تجھی تھی۔
ن
صیح چاہت کی آنکھ سورج کی کرن جہرے پہ لگتے سے کھلی۔کھسمساکہ آ کھیں کھولی نو نہلے ج ھت
ٹ یب
گھورنی رہی۔جود کو کسی یتی چگہ مجسوس کرکے ج ھٹ سے اتھ ھی۔ ھر اسے ناد آنا کہ وہ نو لوس
ت
ی
ا یجلیس میں ہے ۔ا یتے امی نانا سے دور۔نو انک نار تھر آیسوناڑ نوڑ کہہ نہیا سروع ہو گتے۔عالیان
ن
فریب ہی سورہا تھا۔اس کے اتھتے سے اس کی آنکھ تھی کھل گتی تھی ۔وہ آ یں یید کرکے سب
ھ ک
چاہت بییا کیسی ہو۔!رات میں بیید نو اجھی آنی نا۔وہ یتی چگہ ہے نا"الریب نے اس سے"
نوجھا۔۔۔
موم میں نلکل تھیک ہوں۔ہاں !بیید کافی اجھی آنی تھی مجھے۔وہ سقر سے ایتی تھک گتی تھی"
کہ"چاہت اس سے نہلے کجھ کہتی اسے ناد آناکہ وہ نو صوقے پہ سوگتی تھی۔نو ی یڈ پہ کیسے
گ س ہ ن
چی۔اس کا مظلب عالیان نے۔پہ سوچ کہ چاہت کے جہرے م کراہٹ آ تی۔۔۔۔ ی
کیا سوچ رہی ہو بییا"الریب چاہت کو سوچ میں دنکھ کر نولی۔"
کجھ تھی نو نہیں "چاہت کو اس کی طرح نلش کرنے دنکھ۔الریب مسکرانے لگیں ۔"اجھا"
چلدی سے ییار ہو چاؤ۔اور عالیان کو تھی اتھا دو اسے آج ہوسییل چانا نو پہ پہ ہو ل بٹ
ہوچانے۔۔"الریب پہ کہہ کے ییچے چلی گتی۔۔۔۔
چاہت وایس آنی نو ڈریسیگ روم میں چلی گتی۔اور ییگ کھول کے الیت ییک کلر کاسوٹ ئکاالاور
واسروم میں چلی گتی۔چاہت کے چانے کے ئعد عالیان تھی چاگ گیا۔ناتم دنکھا نو شاڑھے
ت ت ی یس ظعم
شات تج رہے تھے ۔آج اسے اور م ضاحب کو ہو ل چانا تھا۔جونکہ الریب ھی ڈاکیر یں
ھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
۔چاہت کا حب نک انڈمیشن نہیں ہوچانا وہ ہوسییل نہیں چارہی تھیں ۔کنونکہ چاہت گھر میں
اکیلی رہ چانی۔یتی چگہ،ییاشہر،اسے مشکل ہونی۔۔
چاہت نہا کے ناہر آنی نو عالیان کہیں نہیں تھا۔چاہت عور سے کمرے کا چاپزہ لیتے
لگی۔ییارہوکے ناہر آنی نو شارے گھر کا چاپزہ لیتے لگی۔گھر نہت جوئصورت تھا۔اور سب سے پڑھ
کے اس گھر کا نہت پڑا لون تھا۔جس میں طرح طرح کے تھول تھے۔چاہت گھومتی گھومتی لون
ی
میں نہیچ گتی تھی۔لوس ا یجلیس کا موسم اعیدال پہ تھا۔پہ زنادہ گرمی پہ زنادہ سردی۔ورپہ نو الہور
میں نو نے ایتہا گرمی تھی۔۔۔۔
ن
چاہت لون میں گھوم رہی تھی۔ہلکی ہلکی ہوا چل رہی تھی۔وہ آ کھیں یید کتے تھولوں کی تھیتی
تھیتی جوسنو مجسوس کررہی تھی۔اس کا گالنی آتجل ہوا میں آڑ رہا تھا۔اور اس کے نال ہوا کی وجہ
سے نار نار جہرے پہ آرہے تھے۔عالیان جو سیڈی میں تھا۔ناہر آنا اور فریش ہونے کے ئعد نالکتی
ت کن
میں گیا نو دنکھا۔چاہت آ یں یید کتے ھڑی ھی۔اس کے متے کرلی نال ہوا یں آڑ رہے
م ل ک ھ
تھے۔لیکن عالیان کو اس کےگالنی آتجل میں اییا آپ ڈوییا مجسوس ہوا۔
آخر ایسا کیا ہے تم میں جو مجھے تمہارا ایسرییارہاہے۔جیسے کونی چادو۔چادوگرنی۔عالیان نو ناگل ہوگیا"
ہے نو شاند تھول رہا ہے اسے پیری زندگی میں زپردستی شامل کیا گیا ہے"عالیان اسے دنکھتے
ب
چاہت اور الریب نا ستے کے ئعد پڑے سے ہال میں یٹھی نابیں کررہیں تھیں۔چاہت کو الریب
م م
اور عظم ضاحب اس کے امی نانا کی طرح ییار کرنے تھے۔ عظم ضاحب ہوسییل چانے کے
لتے ییار کھڑے عالیان کا و یٹ کررہے تھے۔عالیان نک شک شا ییار تھا ۔نلیک سرٹ اور نلیک
ہی بی بٹ میں اس کا سفید رنگ نہت نکھررہا تھا۔۔نال ما تھے پہ نکھرے۔ہاتھوں میں ل بب لوٹ
اور اسیٹھ نوشکوپ نکڑے۔سرٹ کے نازو کہی نوں نل فولڈ کتے وہ نہت ہییڈسم لگ رہا تھا۔چاہت
کو نو ایتی قسمت پہ رشک آنے لگا اسے اییا جوپرو سوہر ملے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔
ہماری بیتی کو نور مت ہونے د تچے گا الریب ۔کل چاہت عالیان کے شاتھ چاکے انڈمیشن کروا"
م
دے گا۔تھر ہماری بیتی پزی ہوچانے گی" عظم چاہت کو سر نے نوسہ د یتے نولے۔الریب نے
اییاب میں سر ہالنا۔۔۔۔۔
موم میں کھانا تھی ییاد یتی ہوں اور میٹھا تھی ی یادوں گی نلیز۔م نع مت کیحتے گا"الریب پہ پہ"
"،،،،،کرنے چاہت نے اتھیں میالیا۔نو وہ نولیں "تھیک ہے
چاہت نے پرنانی ییانی۔شاتھ فورمہ تھی ییانا۔اور میٹ ھے میں ک ھیر ییانی۔جونکہ کھانا اس نے چلدی
ییا لیا تھا۔نو وہ تھر سے نورہونے لگی نو اقان کے شاتھ ونڈنوگٹم کھیلتے لگی۔دونوں تچوں کی طرح
سور کررہے تھے اور انک دوسرے کو د ھکے دے رہے تھے۔شاتھ شاتھ ہیس تھی رہے
تھے۔الریب پہ دنکھ کہ مسکرارہی تھی ۔کہ کیسے چاہت کے آچانے سے گھر میں رونق آگتی۔۔۔
م
عظم ضاحب اور عالیان گھر آنے نو اتھیں چاہت کہیں نہیں دکھی۔عالیان نو نےجین ہی
ت ظعل ت م
ہوگیا۔اسے چاہت کی عادت ہونے گی ھی۔ م ضاحب نے نوجھا نو ا ھوں نے ییانا کہ وہ
اقان کے شاتھ ونڈنوگٹم کھیل رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان کمرے میں چارہا تھا۔نو اس کے ناؤں اقان کے کمرے کی طرف مڑ گتے۔وہ روم کے
دروازہ پہ کھڑا ہوگیا اور اندر کا م نظر دنکھ کے مسکرانے لگا۔چاہت اقان کے شاتھ گٹم کھیل رہی
تھی ۔اقان اور وہ ہیس رہے تھے۔عالیان سوچتے لگا کہ انک ہی دن میں اس گھر کی چان ین گتی
ہے چاہت۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان وہیں سے وایس کمرے میں آگیا۔اور جییج کرکے کھانے کی بییل پہ نہیجا ۔چاہت نہلے سے
ع م
ہی وہیں موجود تھی۔ایتی شاری دن انک انک نات م ضاحب کو یس یس کے ییارہی
ہ ہ ظ
م
تھی۔جیسے وہ ا یتے نانا کو ییانی تھی۔چاہت تھوڑے سے دنوں میں ہی الریب اور عظم کی الڈلی
م
ین گتی تھی۔دونوں سے نہت اییچ ہوگتی تھی۔۔۔۔۔ عظم ضاحب تھی پڑی دلچیسی سے سن
رہے تھے اور ہیس رہے تھے۔الریب تھی مسکرارہی تھی۔۔۔۔
عالیان آگیا اور سب نے کھانا سروع کیا۔"ارے واہ ییگم آج کھانانو نہت اجھا ییانا ہے۔نلکل
ئ ظ عن م م
ناکسیانی سیا ل یں " م نے عرئف کی۔۔۔۔۔
صیح کہہ رہے ہیں۔ڈنڈ کھانا نو واقعی نہت اجھا ییا ہے۔دل کررہا موم آپ کے ہاتھ جوم لوں"
عالیان ہیسیا الریب سے نوال۔۔۔۔"
تھر نو تمہیں ایتی ی نوی کے ہاتھ جومتے چا ہتے ک نونکہ کھانا نو چاہت نے ییانا"الریب نے دونوں کی"
ج ک ک ف
علط ہمی دور کی۔۔۔۔۔نو عالیان سر ھ جانا ل شا م کرانا۔۔۔۔۔
س ھ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
الریب آپ نے ہماری بیتی سے آنے ہی کام کرواناسروع کردنا۔لگیاہے آپ میں شاس کی روح"
ع م
آگتی ہے" م یستے ہونے نولے۔۔۔۔
ہ ظ
ارے نہیں ڈنڈ میں نورہورہی تھی۔نو سوچا کھانا ییالوں"الریب کا شاتھ د یتے چاہت نولی۔۔۔۔"
م
و یسے بییا جی کھانا نہت اجھا ییا ہے۔ائعام نو بییا ہے" عظم ضاحب نے اسے انک پریسلڈ دنا جو"
کہ اتھوں نے لیاتھا چاہت کے لتے۔چاہت کو وہ نہت یسید آنا۔وہاں بیٹھا ہر ییدہ مسکرانے
لگا۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
چاہت مونانل پہ لگی ایتی دھن میں چل رہی تھی۔کہ شا متے سے آنے عالیان سے نکراگتی۔جوکہ
کونی قانل کھول کے دنکھ رہا تھا ۔نکر ایتی زور کی تھی۔کہ دونوں زمین نوس ہو گتے۔چاہت اوپر اور
عالیان ییچے۔چاہت سر نکڑ کے نولی۔۔۔
یٹھر ہو نا ایسان دنکھ کے نہیں چل شکتے۔شا متے سے آنی ایتی پڑی لڑکی ئظر نہیں آنی۔ہانے"
"،،،،،،سر نوڑ دنا میرا
عالیان اتھو!۔۔۔۔۔او ڈاکیر ضاحب اتھو۔ تھانگ نی کر سونے تھے کیا۔"چاہت کافی وقت سے"
عالیان کو حگانےکی کوشش کررہی تھی۔۔جوکہ اتھتے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا۔اس کی مسلسل
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ع م
آوازیں سن کے رخ دوسری طرف موڑ گیا۔آج اتھیں نونی چانا تھا انڈمیشن کروانے۔نو م
ظ
ضاحب نے چاہت کو تھیجااسے حگانے کے لتے۔۔۔۔۔۔
آخر اس کے دماغ میں انک سنظانی پرک بب آنی۔وہ دای نوں نلے لب دنانے ہیسی کٹیرول کرنے۔
شانڈ بییل سے نانی کا چگ آتھانا۔اور عالیان کے اوپر نلٹ دنا۔عالیان ہڑپڑا کے اتھ بیٹھا۔چاہت
زور زور سے ہیسے لگی۔عالیان کے انکسیریسیز دنکھ کہ چاہت کی ہیسی جھوٹ
!"،،،،،،،،گتی۔"ہاہاہاہاہاہا
واٹ دا ہیل از دس!تم نے مجھ پہ اییا تھیڈا نانی گرانا۔تمہاری ہمت کیسے ہونی ایسی خرکت"
کرنے کی"عالیان کا غصے سے پرا چال ہورہا تھا۔۔۔۔۔
ہاں نو میں تمہیں کب سے اتھا رہی تھی۔تم اتھتے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے۔مجھے ڈنڈ نے"
نوال تمہیں اتھانے کو۔نو میں کیا کرنی"چاہت نے معصوم بت کے شارے رئکاڈنوڑے۔۔۔۔۔۔
اتھی روکو ییانا ہوں تمہیں "عالیان اس سے ندلہ لیتے کی عرض سے ییڈ سے کودا۔عالیان ناچا ہتے"
ہونے تھی اس کے شاتھ تچوں والی خرکییں کررہا تھا۔اب چاہت ییڈ کی دوسری طرف تھاگ کر
گتی
اب علطی کی ہے نو سزا نو ملے گی"عالیان آنکھوں میں سرارت لتے نوال۔چاہت نے جوف سے"
اس کی طرف دنکھا۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کیسی سزا"۔۔۔۔۔۔عالیان نے چاہت کو کمر میں ہاتھ ڈال کے ا یتے نازوؤں میں اتھانا"
۔چاہت اس کی اس خرکت سے نےہوش ہونے کے فریب تھی۔۔۔۔۔
عالیان نے اسے واسروم میں شاور کے ییچے الکے کھڑاکیا۔اور شاور آن کردنا۔شاور کا نانی دونوں کو
م
کمل طور پر نگھوحکا تھا۔چاہت اور عالیان انک دوسرے کی آنکھوں میں کھونے تھے۔دونوں
مسلسل تھیگ رہے تھے۔عالیان نے چاہت کوکمر سے چکڑ رکھا تھا۔۔۔۔۔
آج نو شاور کے ییچے نگھونا ہے اگر آج کے ئعد ایسی خرکت کی نو سیدھا اتھاکے نول میں ت ھییک"
دوں گا اور کسی کا لجاظ کتے ئعیر"عالیان اس کا گال انگھونے سے شہالنا ہوا نوال۔اور جہرےاور
گردن پہ چیکی نالوں کی ل نوں کو ایتی ائگلی سے ییجھے کیا۔ چاہت نو عالیان کے شہارے کھڑی
تھی۔ورپہ کب کی زمین نوس ہوچکی ہونی۔۔۔۔۔۔
عالیان نے چاہت کو جھوڑا نو وہ تھا گتے لگی۔نو اس کا ناؤں تھسل گیا۔عالیان نے اس تھام
لیا۔اورنوال۔۔۔۔
آرام سے کونی جن ییجھے پڑا ہے ۔جو ا یسے تھاگ رہی ہو"عالیان نے سرگوسی کی۔چاہت کی نو"
مانو نولتی ہی یید ہوگتی تھی۔۔۔عالیان نے دونارہ اسے جھوڑا نو وہ ناہر تھاگ گتی۔
عالیان ہیستے ہونے نوال"ناگل"۔۔۔۔۔۔
چاہت ڈریسیگ روم میں کیڑے ئکال رہی تھی اور سوچ کے ہی جھرجھری سی لی اور نولی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
جن ہی نو ہے پہ۔نہلے دن نو کیسے کہہ رہا تھا۔میری مرضی سے شادی نہیں ہونی ہے۔اور اب"
ج
دنکھو کیسےقلرٹ کررہا ہے۔ ھورا یں کا"چاہت منہ ییانے ہونے عالیان کو حظاب سے
ہ ک ھج
نوازنے لگی۔چلدی جییج کرکے،ییار ہوکے ییچے چلی گتی۔۔۔۔۔
چاہت ناسنہ کررہی تھی ۔عالیان تھی آگیا تھا۔اور چاہت کےشاتھ والی کرسی پہ بیٹھا اور ناسنہ
کرنے لگا۔۔۔۔۔
عالیان چاہت کا انڈمیشن کروانے کے ئعد تم چاہت کو لوس اییجلس گھماد ی یا۔تھوڑا گھومے گی نو"
م
موڈ فریش ہوچانے گا" عظم ضاحب عالیان سے نولے ۔۔۔۔
جی ڈنڈ ،و یسے تھی چاہت کو ناہر کی ہوا کی کافی ضرورت ہے۔"عالیان صیح والی چاہت کی"
خرکت ناد کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر ضامن نا اقان اسے ا یسے دنکھ لیتے نو وہ نےہوش ہوچانے۔ک نونکہ عالیان سیحیدہ طی نعت کا
مالک تھاوہ ا یسے کٹھی نہیں ہیسیا تھا نا ایسی تچوں والی نہیں خرکییں کرنا تھا۔۔۔۔۔
چاہت عالیان پہ نہت زنادہ نانی تھییک کے تھاگ گتی۔عالیان تھی اس کے ییجھے تھاگ رہا
تھا۔دونوں شاچل پہ تھاگ رہے تھے۔عالیان نے چاہت کو نکڑ لیا اور ی بٹ پہ نازولی بٹ کہ
اسے اتھا کے گول گول گھومانے لگا۔دونوں کھکھال رہے تھے۔۔۔۔۔۔عالیان کو سمجھ نہیں آرہا
تھا۔نہلے نو چاہت کے تچیتے سے سخت خڑ تھی لیکن اب اس کے شاتھ تچہ ین گیا تھا۔اس
نے نہلے کٹھی اییا اتچوانے نہیں کیا تھا۔
کافی دپر ییچ پہ گزارنے کے ئعد وہ لوگ وہاں سے ئکل گتے۔رات ہونے والی تھی۔عالیان نے
انک چالل ریسنوریٹ کے شا متے گاڑی روکی۔اس نے چاہت کی یسید کا کھانا آڈر کیا۔چاہت تچوں
کی طرح جوش ہورہی تھی۔کھانا کھانے کے ئعد۔وہ ریسنوریٹ سے ئکل گتے۔چاہت کے کہتے پہ
اس نے آیس کرتم نالر کے ناہر گاڑی روکی۔چاہت نے آیسکرتم لی۔عالیان نے نہیں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
لی۔چاہت کھارہی تھی۔شاتھ شاتھ کن آکھ نوں سے عالیان کو دنکھ رہی تھی۔جوڈرای نو کررنا
تھا۔۔۔۔۔
ن
پرن پرن پرن۔۔۔۔۔۔ صیح عالیان کا فون تجا نو اس نے کھسمسا کے آ یں ھولی۔ا تے لو یں
م ہن ی ک ھ ک
وہ آرام سے ییڈ سے اتھا کہیں چاہت چاگ پہ چانے۔۔۔۔وہ نلکونی میں آنا اور ناچا ہتے ہونے فون
اتھانا۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ہیلو عالی !کہاں ہو تم نار ۔ناکسیان چاکے نو تھول ہی گتے تھے۔"میڈی سوال پہ سوال کرنے"
لگی۔۔۔۔عالیان نے م یڈی کو شادی کے م نعلق نہیں ییانا تھا وہ آج کل ہوسییل نہیں آرہی
تھی ۔شاند آؤٹ آف ناؤن تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان نہلے ہی چاہت کی ط نع بت کی وجہ سے پریسان تھا اوپر سے میڈی کی نابیں اسے مزند
ت ی ھ ج
الہٹ کا سکار کررہی ھی۔۔۔۔۔۔۔ ھ ج
ہاں میڈی یس وہ میں پزی تھا نو فون ہی نہیں کرسکا۔اجھا پہ جھوڑو ییاؤ فون ک نوں کیا تھا کجھ"
کام تھا"عالیان روکھا شا نوال۔۔۔۔۔
عالیان واٹ ہیییڈ ود نو۔پہ تم مج ھے سے ا یتے رو ک ھے انداز میں ک نوں نات کررہے ہو"میڈی"
نولی۔۔۔۔۔۔۔
میڈی جو نات ہے چلدی نولو ۔مج ھے ہوسییل چانا ہے دپر ہورہی ہے"عالیان ما تھے کو مسلتے"
ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان تم نے مجھ سے نوجھا تھی نہیں کہ میں ا یتے دنوں سے کہاں ہوں "میڈی شکوہ کرنے"
لگی۔۔۔۔۔۔۔
میڈی دنکھو اگر تمہیں نہی نابیں کرنی ہیں نو میں فون یید کررہا ہوں"عالیان غصے سے"
نوال۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اوکے ِچل عالی۔رنلکیس میں نو مذاق کررہی تھی۔وہ میں نے پہ ییانے کے لتے فون کیاتھا کہ"
میں ی نونارک آنی ہوں ایتی آ یتی کے ناس ۔کجھ دنوں میں لوٹ آؤں گی۔"میڈی نے اس کا غصہ
دنکھ کے نات ندلی۔وہ عالیان کے روپہ سے حیران تھی۔اس کے دل میں کافی چدشات ییدا
ہو گتے جو کہ اس نے لو یتے کے ئعد دورکرنے کا سوچا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سے نہلے عالیان کجھ کہیا ۔اس کی ئظر سیسے سےہونی ہونی چاہت پہ گتی۔جو چاگ رہی تھی
اور آتھتے کی کوشش کررہی تھی۔لیکن کمزوری کی وجہ سے اسے نہت مشکل ہورہی تھی۔۔۔۔
میں تم سے ئعد میں نات کرنا ہوں میڈی "عالیان مزند کجھ نولے ئعیر فون یید کرگیا۔اور دوڑ"
کے کمرہ میں نہیجا۔اور چاہت کو نازو سے نکڑ کے بیٹھتے میں مدد کی؛"تمہیں کجھ چا ہتے تھا چاہت
عالیان پریسانی میں اس کے جہرے پہ ہاتھ رکھتے ہونے نوجھا۔۔۔۔۔"
نا۔۔نانی "چاہت نےیٹم ع نودگی میں منہ سے نامشکل الفاظ ادا کتے۔۔۔۔عالیان نے فورا نانی"
کا گالس شانڈ بییل سے اتھا کے اس کے ل نوں سے لگانا۔۔۔
چاہت تم لی نو میں یب نک ناسنہ لے کر آنا ہوں۔تھر تم دوانی کھا لییا اوکے"عالیان ییار سے"
چاہت کا گال تھیٹھیانے نوال اور اسے ییڈ پہ لییا دنا۔اس پہ کمقرپر دے دنا۔عالیان کو مجسوس ہورہا
عم
تھا کہ چاہت کا تجار اتھی تھی نہت پیز ہے۔وہ مزند پریسان ہوگیا۔۔۔۔وہ ییچے گیا نو م ضاحب
ظ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ہال میں بیٹھے اچیار پڑھ رہے تھے۔الریب کچن میں نا ستے کا ای نظام کررہی تھی۔الریب کی پہ
عادت تھی کہ نافی کام نو مالزم کرلیتے تھے لیکن کھانےکےمعا ملے میں وہ کونی ریسک نہیں لیتی
تھی۔کھانا جود ییانی تھیں ۔۔۔۔
م
کیا نات ہے عالی!پریسان لگ رہے ہو" عظم ضاحب نے عالیان کو پریسان دنکھ کر کہا۔۔۔۔"
وہ ڈنڈ چاہت کو نہت پیز تجار ہے کل رات سے میں نے اسے دوا دی تھی۔مجھے لگا تجار کم"
ہوچانے گا۔لیکن اتھی رات سے زنادہ تجار ہورہا ہے۔"عالیان پریسانی سے نوال۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا کہہ رہےہو عالیان چاہت کو رات سے تجار ہورہا ہے ۔اور تم نے ہمیں ییانا تھی نہیں"
م
عظم ضاحب پریسانی سے نولے۔اسی اییا میں الریب تھی ناہر آگتی۔اتھوں نے تھی نات سب"
لی۔۔۔۔۔
ہاں عالیان چاہت کو اییا پیز تجار ہے اور تم ہمیں اب ییارہے ہو"الریب غصے سے نولیں"
۔۔۔۔
موم ڈنڈ میں آپ لوگوں کو پریسان نہیں کرنا چاہیا تھا۔"عالیان نوال۔۔۔۔۔۔"
ظ عم
اجھا اس نے کجھ کھانا" م ضاحب نے نوجھا۔۔۔۔۔"
تم اسے ِییج پہ لے کر ہی ک نوں گتے تھے ۔تمہیں ییا ہے نا اس سم یدرکا نانی کییا تھیڈا ہونا "
ہے۔اجھا چاضا ایسان یٹمار پڑ چانے۔اجھا تم انک کام کرو آج ہوسییل مت چلیا۔اس چالت میں
چاہت کو جھوڑ کر نہیں چاشکتے۔میں سب سیٹھال لوں گا۔تم چاہت کو کجھ کھال کے دوانی دے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
د ی یا۔اوکے"وہ عالیان کو چاہت کا چیال رکھتے کی ہدایت دے رہے تھے۔اسی دوران الریب ناسنہ
لے کر آگتی ۔۔۔۔۔
الریب تھی چاہت کو دنکھ کے کافی پریسان ہوگتی۔ اتھوں نے عالیان کو چاہت کو ناسنہ کروانے
م
کے ئعد دوانی د یتے کی ہدایت کی۔اتھیں اقان اور عظم ضاحب کے کام تھے۔وہ یب نک بییا
ی عم
د یتی۔اور الریب اور م ضاحب یچے لے گتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چ ظ
وہ دونوں واقعی نہت پریسان ہو گتے تھے۔چاہت کو دنکھ کے لیکن وہ دونوں کو سییس د ی یا چا ہتے
تھے۔وہ چا ہتے تھے کہ دونوں انک دوسرے کے شاتھ جییا ہوشکے ناتم سیییڈ کرشکیں۔آج عالیان
م
کو چاہت کے لتے پریسان دنکھ وہ ظمین ہوگے۔کہ عالیان ناچا ہتے ہونے تھی اس رسنہ کو یٹ ھا
رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاہت اتھو۔۔ناسنہ کرلو تھر دوانی تھی نو لیتی ہے۔اتھو چلو شاناش"عالیان نہت ہی ی یار سے"
اسے تچوں کی طرح جھگا رہا تھا۔۔۔۔۔
ل ت کن
چاہت نے تھوڑی تھوڑی آ یں ھو یں اور ا ھتے کی کوشش کرنے گی۔عالیان نے اس کی مدد
ل ک ھ
کی اتھتے اور کمر کے ییجھے نکتے سبٹ کتے۔ناکہ وہ آرام سے بیٹھ شکے۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان نے اسے ہاتھوں سے ناسنہ کروانا۔اور جوس نالنا۔چاہت نے تھوڑا شاہی کھانا تھا۔عالیان
نے اسے ا یتے میڈئکل ییگ سے دوانی ئکالی اسے کھالدی ۔۔۔۔
عالیان نےدوانی کھالنےکے ئعد چاہت لییا دنا۔اور کمقرپر تھیک کردنا۔اور اسے کے ما تھے پہ لب
رکھ دنے۔پہ اس نے عیر ارادی طور پہ کیا۔عالیان جود حیران تھا پہ سب کیسے
ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان صوقے ل بب ناپ لتے بیٹھا تھا۔کجھ رنوٹ دنکھ رہا تھا ئظر نارنار تھیک کے ییڈ پہ سونی
چاہت پہ چلی چانی۔وہ اتھ کے چاہت کے ناس کیا۔دوزانو بیٹ ھا اس کا تجار چیک کرنے لگا ۔جو
تھوڑا کم ہو گیا تھا۔عالیان نے شکون کا شایس لیا۔۔۔۔۔
چلو شکر ہے تجار کجھ کم ہوا۔و یسے چاہت نی نی آپ کا رنگ خڑھتے لگا ہے مجھ پہ تھی۔"عالیان"
اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے مسکرانے نولے۔اس کا دل چاہت کے شا متے گھیتے ییکتے لگا
تھا۔مگر دماغ میں وہی زپردستی شادی والی نات گھسی تھی۔جو اسے بیش قدمی نہیں کرنے دے
رہی تھی۔۔۔۔۔۔
....................................................................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
شام کے جھ تچے چاہت کی آنکھ کھلی نو دنکھا عالیان اس کا ہاتھ نکڑے دوسرا ہاتھ اشکے سر پہ
ر ک ھے۔ییڈ سے ییک لگانے سورہا ہے۔شاند بیٹ ھے بیٹھے سوگیا تھا۔چاہت کو اتھی تھی ئفاہت مجسوس
ہورہی تھی۔چاہت نہت اجییاط سے اییا ہاتھ عالیان کی گرقت ئکا لتے کی کوشش کررہی تھی کہ
عالیان کی آنکھ کھل گتی۔۔۔۔۔۔۔چاہت کا تجار اپر حکا تھا۔عالیان آتھتے ہی اس کے ما تھے پہ
ہاتھ تجار چیک کرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔
ُ
چاہت تم اتھ ک نوں گتی۔اب کیسا لگ رہا ہے۔زنادہ کمزوری مجسوس نو نہیں ہورہی"
نا"۔۔۔عالیان نے اس کی بیٹھتے میں مدد کرنے ہونے پریسانی سے نوجھتے لگا۔چاہت کو عالیان کی
ایتی کٹیرنہت اجھی لگ رہی تھی۔وہ مسکراکے اسے دنکھتے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں اب نہیر قیل کررہی ہوں۔یس تھوڑی سی کمزوری ہے۔صیح نک نلکل تھیک ہوچاؤں"
گی"۔۔۔۔۔ چاہت اسے دنکھتے ہونے نولی۔چاہت کو ا یتے دل میں اس کے لتے محبت یییتی
ہونی مجسوس ہونی۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
سب تمہاری علطی تھی اگر تم نانی میں پہ چانی نو ایسا پہ ہونا۔اب دنکھو پہ ہوگتی ط نع بت"
"،،،،،خراب
عالیان اسے ڈا بیتے لگا ۔۔۔۔۔۔
اب میں کیا کروں نہیں رہا چانا مجھے نانی دنکھ کہ نہلے نو تمہاری علطی ہے؛تم مجھے وہاں لے کر"
ہی ک نوں گتے۔"چاہت منہ تھال کے نولی وہ کہاں ہار ما یتے والی تھی۔۔۔۔۔
ہاں صیح کہہ رہی ہو میری ہی علطی تھی۔مجھے تمہیں ِییچ پہ لے کر ہی نہیں چانا چا ہتے تھا۔میں"
تھول ہی گیا تھا کہ چاہت میڈم حب نک ایتی مرضی پہ کرلیں نو اتھیں کھانا ہضم نہیں
ہونا"عالیان تھی کہاں ییج ھے رہتے واال تھا۔اس نے تھی جساب پراپر کیا۔دونوں ییڈ پہ بیٹھے جسب
معمول لڑنا سروع ہو چکے تھے۔پہ سوجے ئعیر کہ چاہت کی ط نع بت تھیک نہیں ہے۔۔۔۔۔
کیا مظلب اس میں تھی اب میری ہی علطی ہے۔میں نے تمہیں کہا تھا کہ شاچل پہ لے"
ن
چلو۔"چاہت آ کھیں ئکا لتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔
عالیان ییڈ سے اتھ گیا دوسری طرف مڑے کے نو لتے لگا۔۔"ہاں علطی میری ہی تمہیں گھمانے
لے کر چانا ہی نہیں چا ہتے تھا"۔۔۔۔۔۔۔چاہت تھی غصے سے ییڈ سےاتھ گتی۔ کجھ نو لتے لگی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کہ کمزوری کی وجہ سے چکر آگیا۔وہ لڑکھڑانے لگی۔اسے ہر حیز گول گول گھومتی مجسوس ہورہی
تھی۔عالیان کجھ نو لتے کے لتے ییجھے مڑانو ۔چاہت کو سر پہ ہاتھ ر ک ھے ڈگمگانے دنکھ نو انک دم
چاہت کے ناس نہیجا اسے گرنے سے نہلے تھام لیا۔۔۔۔۔۔۔۔
آتم سوری چاہت میں تم سے تخث کرنے لگ گیا۔میں تھول گیا تھا کہ تمہاری ط نع بت خراب"
ہے ۔"عالیان چاہت کوآرام سے ییڈ پہ یٹھانے ہونے پریسانی سے نوال۔۔۔۔۔۔۔
ہاں وہ نو ہے۔ تم کونی موقع چانے د یتے ہو۔مجھ سے جھگڑنے کا"چاہت کی نات پہ دونوں"
م
ہیستے لگے۔۔۔۔ عظم ضاحب جو اتھی اتھی ہوسییل سے لونے تھےان کا رخ عالیان اور چاہت
کے کمرے ک نظرف تھا۔اور الریب تھی شاتھ تھیں جو چاہت کے لتے سوپ لے چارہی تھیں
۔دروازہ سے عالیان چاہت کو ہیستے دنکھا نودونوں مسکرانے لگے۔"ہللا کرے میرے تچےہمیشہ
ا یسے ہی ہیستے مسکرانے رہیں۔"الریب نے ان کی جوسنوں کے لتے دعا کی۔نو دونوں آمین
کم ی ھ ک ظع م
ک
نولے۔ م ضاحب نے دروازہ ھیانا۔عالیان جو کے چاہت پہ قرپر دے رہا تھا۔
م
دونوں نے مڑ کے دنکھا نو الریب اور عظم ضاحب دروازہ پہ تھے۔۔۔۔
ارے موم ڈنڈ آنے نا"عالیان نوال۔۔۔۔۔"
عم
کیسی ط نع بت ہے اب میری بیتی کی" م ضاحب نے چاہت کے سر پہ ہاتھ ر ھتے ہونے"
ک ظ
کہا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ڈنڈ اب میں نلکل تھیک ہوں یس ذرا سی کمزوری ہے کل نک إن شاءہللا وہ تھی تھیک ہو"
چانے گی"چاہت مسکرانے ہونے جواب د ی تے لگی۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو چاہت بییا اب چلدی سے پہ سوپ ی نواور شارا چٹم کرنا ہے"الریب اس کے شا متے سوپ"
کا ناؤل رکھتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔چاہت پرے پرےسے منہ ییانے لگی نو سب ہیسے
لگے۔۔۔۔۔
چاہت اگر صیح نک تھیک ہوناچاہتی ہونو سوپ بییا پڑے گا۔تھر مجھ سے آشانی لڑ ناؤگی"عالیان"
نے آخری نات سرگوسی میں کہی عالیان ہیسی دنانے لگا۔ان کے موم ڈنڈ ان دونوں کو ہیسیا
مسکرانا دنکھ رہے تھے۔جو وہ ہمیشہ سے چا ہتے تھے۔۔۔۔
چاہت سوپ بیتے لگی۔موم اقان کہاں ہے کہیں ئظر نہیں آرہا"چاہت کو ا یتے کراتم نارپیر کی"
کمی مجسوس ہونی نو نولی۔۔۔۔۔
آتم ہیر آنی۔آج آنکی ط نع بت خراب تھی نو سوچا میری کراتم نارپیر نو یٹمارہے نو کیا کروں ۔نو سوچا"
ا یتے دوسنوں کو منہ دکھا کے آچاؤں۔اور انہیں ییاتھی آؤں کے۔اب اے اف اکیال نہیں رہا نلکہ
اس کی نارپیر تھی آگتی ہے۔
و یسے اب آپ کی ط نع بت کیسی ہے۔میری نارپیر کو کہیں کے چلدی تھیک ہوچانے۔میں نہت"
نور ہورہا ہوں"،،،،،اقان قل انکییگ کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اواے اف تم اب ایتی نارپیر کو آرام کرنے دوگے نو وہ چلدی تھیک ہوگی پہ۔"عالیان نے"
چاہت کے جواب د یتے سے نہلے ہی جواب دنا ک نونکہ وہ چاییا تھا ۔اب وہ ونڈنوگٹم کھیلتے کی نات
ت ُ
کرے گا۔اور چاہت م نع نہیں کرے گی اور ھر اسے لتے سے کونی روک یں
ہ ن ی ھ ک
شکیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ع م
ہاں اقان اب چلو آنی کو آرام کرنے دو۔وہ یٹمار ہیں نا ۔" م ضاحب اقان سے نولےنو اقان"
ظ
نے منہ ییاکے چاہت کی طرف دنکھا نو اس نے مسکرا کے اشارہ کیا کل کھیلیں گے۔چاہت اس
کی نارپیر تھی اسے ینہ وہ گٹم کھیلتے آناہے ۔لیکن چاہت کو اتھی تھی ئفاہت مجسوس ہورہی
تھی۔پہ کہہ سب کمرے سے ناہر چلے گتے۔عالیان نے چاہت کو شارا سوپ نالنا ۔جو اس نے
عح بب وعریب سکلیں ییانے ہونے چٹم کیا۔۔۔۔۔۔۔
..................................................................
عالیان مجھے نہت ڈرلگ رہا ہے"چاہت پریسانی سے نولی۔"اوہو آج نو سیرنی تھیگی نلی یتی ہونی"
ہے"عالیان اسے نارمل کرنے کے لتے جھڑنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔
عالیان اتھی میں جھگڑے کے موڈ میں نہیں ہوں"چاہت پریسانی سے نولی عالیان نے لب"
ت
ھییچ لتے۔۔۔۔۔
اسی دوران نونی تھی آگتی۔عالیان نے نارکیگ میں گاڑی روکی۔چاہت گال پر کرنے ہونی اپرنے
ن
لگی۔نو عالیان نے اس کا نازو نکڑ کے فریب کیا۔اور ما تھے پہ ہویٹ رکھ دنے۔چاہت آ یں یید
ھ ک
....................................................................
عالیان چاہت کا سوچتے ہونے مسکرانے ہوسییل میں داچل ہوا نو شا متے سے آنے ضامن
نےکیدھے پہ ہاتھ ر ک ھے نوجھا۔"کیا نات ہے میرے تھانی پڑا اکیلے اکیلے مسکرانا چارہا ہے۔کیا
ُ لک ت ھ ہ
ت ن جت
نات ہے م۔۔ تھا ھی نے نو ھے ل ندل کے رکھ دنا۔کہاں نو ہروقت نو سڑو ی یا ھرنا تھا اور ھ
کہاں آج کل مسکرارہا ہے۔کہیں تھاتھی سے ییار نو نہیں ہوگیا"ضا متے اسے ج ھیڑنے
لگا۔۔۔۔۔۔۔
عالیان مسکرانے ہونے گردن شہالنے ہونے نوال"مجھ پہ پیری تھاتھی کا رنگ خڑھتے لگا ہے۔ییار
"......کا نو ی یا نہیں لیکن ہاں وہ مج ھے اجھی لگتے لگی ہے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اوہو نو نات نہاں نک نہیچ گتی۔"ضامن اورعالیان مسکرانے عالیان کے کیین میں داچل"
ہونے نو شا متے سے میڈی تھا گتے ہونے آنی ۔"سیراپز ۔۔۔۔۔"اور انک دم اس کے گلے سے
لگ گتی اور نولی۔"کیسا لگا میرا سیراپز۔۔۔۔"عال یان کا چلق کڑوا ہوگیا۔ینہ نہیں ک نوں لیکن اسے
میڈی سے اب الجھن ہونے لگی تھی۔ضامن تھی اس دنکھ کے کڑوا منہ ییانے لگا۔۔۔۔"آگتی
خڑنل کیتی اتھی نو عالیان کا دل تھاتھی کی طرف م نوجہ ہوا تھا"وہ سوچتے لگا۔۔۔۔۔
تم نے شادی کرلی اور کہہ رہے ہوکہ تم مجھے ہرٹ نہیں کرنا چا ہتے تھے۔تم نے مجھے ہرٹ کیا"
ہے عالی۔تم نے مجھ سے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔میں تمہاری نے وجہ سے قلپ سے
شادی سے ائکار کیا اور ڈنڈ کو ہرٹ کیا اور تم مجھے ایتی شادی کی حیر ا یسے دے رہے ہو جیسے
نہت جوسی کی نات ہو"م یڈی مسلسل چالرہی تھی۔اس کی آنکھوں مسلسل آیسو نہہ رہے
تھے۔۔۔۔۔۔۔۔
سچ عالی !!تم اسے جھوڑ دو گے۔۔۔۔"میڈی کی نو جیسے چان میں چان آنی۔۔۔۔"
عالیان نے اس کے چانے کے ئعد اییا مونانل ئکاال اور ایتی اور چاہت کے و لٹمے والی ئصوپر ئکالی
اور چاہت کی ئصوپر پہ زوم کیا اور نوال۔۔۔۔۔
مس آقت اتھی ضرف شادی کو ڈپڑھ ماہ ہوا ہے۔میں نو آپ کا ایسر ہونے لگا ہوں "۔عال یان"
نےمسکرانے ہونے۔ئصوپر پہ ہاتھ ت ھیرا۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اس نے ناتم دنکھا تھا چاہت کی نونی آف ہونے کا ناتم ہوحکا تھا۔اس کی ڈنونی تھی چٹم ہوگتی
تھی۔ اس کےڈنڈ نے اس کی ڈنونی لگا رکھی تھی۔چاہت کو نونی سے نک اییڈ ڈراپ کرنے
کی۔ک نونکہ چاہت نہاں یتی تھی اسے راسنوں کے نارے میں کجھ نہیں ییا تھا۔۔۔۔۔
عالیان مسکرانے اتھا۔جوکہ ڈاکیرز کے ڈارک نل نونوی نفارم اور ل بب کوٹ میں تھا۔ فورا جییج کرکے
نوی نورستی کے لتے ئکل گیا۔۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
عالیان نوی نورستی نہیچ حکا تھا۔نارکیگ میں و یٹ کررہا تھا۔گاڑی سے ییک لگانے کھڑا ۔آنکھوں پہ
گوگلز لگانے۔نہت ڈیسیگ لگ رہا تھا۔آنے چانے لڑکیاں اسے انک ئظر ضرور دنکھ رہی تھیں۔وہ
الپراہ شا کھڑا رہا۔۔۔۔۔
اسے شا متے سے چاہت آنی ئظر آنی۔چاہت نے آنے ہی شالم کیا۔۔۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
ٹ یب م َّس ُ علیک ْ
ال الم م" !!۔۔۔۔۔چاہت نےگاڑی یں ھتے ہونے کہا۔۔"
ا اع ال ْی ُ ُ َّ ا
و کم السالم۔۔۔۔نونی کا نہال دن کیسا رہا"عالیان نے مسکرانے ہونے نوجھا۔۔۔۔۔"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ایتہانی نورنگ اور واہیات!!حب نوی نورستی میں اپیر ہونی نو سب ا یسے دنکھ رہے تھےمجھے جیسے"
میں کونی انلین ہوں۔اور نافی شارا دن نور ہی ہونی۔کونی نات کرنے واال ہی نہیں تھا ایسا لگ رہا
تھا منہ میں زنگ پڑ گیا ہو حپ رہ رہ کے"چاہت نان سیاپ سروع ہوچکی تھی۔عالیان سے
شارے دن کے واقعات سٹیر کررہی تھی۔عال یان ڈرای نو کرنے اسے سن رہا تھااور اشکی آخری
نات پہ فہقہہ لگا کہ ہیس پڑا۔۔۔۔۔۔
اجھا نو کونی دوست نہیں ییا ،جس کا تم نول نول کے دماغ کھانی"عالیان اسے ج ھیڑنے ہونے"
نوال۔۔۔۔۔۔
کیا مظلب میں دماغ کھانی ہوں نول نول کے"چاہت نے آپرو احکا کے نوجھا۔۔۔۔۔۔"
ہاں نلکل جییا تم نولتی ہو پہ نو اجھا چاضا ایسان ناگل ہوچانے ۔وہ نو میں ہی ہوں جو تمہیں"
پرداست کرنا ہوں"۔۔۔۔۔۔عالیان اسے ییگ کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
قار نور کاییڈ ائفارمیشن !!!میں خرام حیزیں نہیں کھانی ہوں جیسے کہ دماغ اور جہاں نک نات"
پرداست کرنے کی ہےنو وہ نو میں تمہیں کرنی ہوں۔ہر وقت کھڑوس یتے جوتھرنے
رہتےہو"چاہت تھی کہاں کم تھی۔اس نے ادھار رکھیا نہیں سیکھا تھا۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
پہ کہاں لے چارہے ہو۔جہاں نک مجھے ی یا ہے پہ نو گھر کا راسنہ نہیں ہے۔"عالیان نے کسی"
اور را ستے پہ گاڑی موڑی نو چاہت نوجھتے لگی۔۔۔۔۔۔
تمہارا موڈ خراب تھا نو سوچا تمہیں ہولی وڈ شابین دکھا دوں تمہارا موڈ تھی تھیک ہوچانے"
ن مجس
گا۔۔۔"عالیان نے کہا نو چاہت نا ھی میں اسے د کھتے ہونے نولی۔۔۔۔۔
ہم ی نونارک چارہے ہیں کیا۔"۔۔۔۔"
ن مجس
ک
عالیان اسے نا ھی سے د ھتے لگا اور نوال۔۔۔۔
"،،،،،ہم ی نونارک کنوں چابیں گے تھال۔"
وہ تم نے ہولی وڈ کہا نو مج ھے لگا ہم ی نو نارک چارہے ہیں۔ہولی وڈ انڈسیری وہیں ہےنا۔نو اس"
لتے"چاہت کی نات پہ عالیان ہیستے لگا۔۔۔
اس میں ہیستے والی نات کیا ہے"چاہت منہ تھال کے نولی۔۔۔۔"
ارے میری ناگل سی آقت !!!میں نےہولی وڈ شاین کہا ہے۔ہولی وڈ انڈسیری نہیں۔اور پہ"
ہے ہولی وڈ شاین ۔۔۔۔"عالیان اس نے گاڑی روکی اور شا متے نہاڑی پہ پڑے پڑے الفاظ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں ہولی وڈ لکھا تھا۔چاہت پڑی ناسنف سے اسے دنکھا نو اس کی آنکھوں میں جمک
آگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان اور چاہت وہاں نہیچے نو وہاں سے شارے شہر کا ونو نہت جوئصورت تھا۔ چاہت نو جیسے کھو
ہی گتی۔۔۔۔۔
کیسا لگا۔۔"عالیان نے چاہت کے کان میں سرگوسی کی۔۔"
نہت ہی جوئصورت"چاہت کھونے ہونے انداز میں نولی۔۔۔۔۔"
ہاؤ سو یٹ آف نو میرا موڈ تھیک کرنے کے لتے تم مجھے نہاں لے آنے۔تھییک نو"چاہت"
اس سے نولی ۔۔۔۔
آیس اوکے۔۔اجھا اب گھوم لیا ہو نو چلیں۔موم ڈنڈکو ییانے ییا آنے ہیں۔وہ و یٹ کررہے ہوں"
گے"عالیان نے کہا۔۔۔"پر اتھی تھوڑی دپر ہی ہونی ہے نا"چاہت کا دل نہیں کررہا
تھا۔چانے کولیکن چانا نو تھا۔
کافی دپر ہو گتی ہے اب چلو۔"عالیان چاہت کا ہاتھ نکڑے گاڑی نک لے گیااور فریٹ ڈور"
کھول کے یٹھا دنا اور سبٹ ییلٹ ی ید کردی ۔اور دروازہ یید کرنے ہی دوسری طرف گیا اور ایتی
سبٹ پہ بیٹھ گیا اور گاڑی سیارٹ کردی۔۔۔۔۔
اتھی آدھے را ستے ہی نہیچے تھے کہ چاہت نے پڑی معصوم بت سے عالیان کو آواز دی۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان !!مجھے نہت تھوک لگی ہے"۔۔۔۔۔"
عالیان اس کی طرف م نوجہ ہوا۔"اجھا چلو نہلے کجھ کھا لیتے ہیں۔"عالیان نے انک ریسنوریٹ
گاڑی روکی ۔۔وہ اور چاہت اندر گتے۔۔
اجھا کیا کھاؤ گی"عالیان نے چاہت کے شا متے می نو رکھتے ہوا کہا۔۔۔"
مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے،میں نا پیزا کھاؤں گی۔وہ تھی کوک کے شاتھ"چاہت نے می نو"
شاییڈ پہ کرنے ہونے کہا۔۔۔۔
چاہت نو چ یک فوڈ۔اتھی کجھ دن نہلے تھیک ہونی ہو۔سو از نور ڈاکیر میں تمہیں نلکل آالوڈ نہیں"
کروں گا"عالیان نے چیک فوڈ کھانے سے چاہت کو ائکار کردنا ۔۔۔۔۔
او ایتی ڈاکیری کسی اور پہ چاکے جھاڑنا میں نو پیزا ہی کھاؤں گی"چاہت ضد کرنے ہونی"
نولی۔۔۔۔۔
نو مٹیز نو "عالیان نے وپیر کو اشارہ کیا اور سیلڈ اور سوپ آڈر کیا۔۔۔۔حب آڈر آنا نو چاہت اتھ"
گتی اور نولی"،،،،تم ہی کھاؤ پہ گھاس تھوس۔ مجھے نہیں کھانا۔میں چارہی ہوں "پہ کہہ کہ چاہت
ناہر چلی گتی۔۔۔۔
چاہت کھانے لگی۔نو چاہت نے اس کے آگے کی آیسکرتم کی۔آج عالیان نے قاسٹ فوڈ کھاہی
لی تھی نو ا ستے آیسکرتم کھانے کے لتے منہ کھوال نو چاہت نے آیسکرتم ییج ھے کرلی اور ہیستے
لگی۔عالیان نے اس کا ہاتھ نکڑ لیا اور انک نایٹ لے لی آیسکرتم کی
۔۔۔۔
اب دونوں ہیستے لگے۔دونوں اسی طرح ہیستے مسکرانے گھر نہیچے۔را ستے میں عالیان نے چاہت
کوچاکلییس تھی لے کر دی۔۔چاہت آج نہت جوش تھی اس کا موڈ جو خراب ہوگیا تھا۔اب
نلکل تھیک ہوحکا تھا۔۔۔۔۔۔
..................................................................
اس کے ئعد چاہت اتھیں نونی کے نارے میں اور شارے دن کی روداد س یانے لگی۔دونوں ہیستے
اسے سن رہے تھے۔تھر اسی دوران عالیان آگیا۔۔۔۔
اور وہ حب قارغ ہونے نو چاہت ییڈ پہ ل بٹ گتی ۔عالیان تھی ل بٹ گیا۔دونوں کا رخ انک
دوسرے کی طرف تھا۔نابیں کرنے کرنے دونوں چلد ہی سو گتے۔دونوں کو نہیں ییا تھاکہ دونوں
ا یتے چلدی انک دوسرے کی عادت ین چابیں گے۔۔۔۔۔۔
چاہت کو نونی چانے دوہفتے ہو گتے تھے۔اب وہ اس ماجول میں نلکل قٹ ہوگتی تھی ایتی فری یڈلی
ییحر کی وجہ سے۔اس کے نہت سے دوست تھے لیکن اس کی سب سے اجھی دوست تھی ییاسہ
جوکہ انڈنا کی تھی۔اب پردیس میں ہم زنان کونی ملےاور اس سے دوستی پہ ہو پہ نو ہونے سے
رہا۔۔۔۔۔
آج ہی م نع کرنی ہوں عالیان کو نونی پہ آنا کرے۔پہ خڑنلیں فرئفنہ ہوگییں ہیں اس پہ"چاہت"
نی کڑھتے ہونے سوچا۔چاہت قل آن چیلس ہورہی تھی۔۔۔۔
قصول مت نوال کرو ییاسہ ۔حیردار میرے سوہر پہ کسی نے ئظر رکھی نو منہ نوچ لوں گی اس کا"
میں "چاہت غصے سے چیلس ہونے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔
اوہو کہیں سے چلتے کی نو آرہی ہے"ی یاسہ ناک کے آگے ہاتھ رکھتے ہونے نولی۔۔۔۔"
آخر کون ہے پہ؟؟۔اور چاہت سے اییا ک نوں فری ہورہا ہے۔؟؟"عالیان تھی چیلس ہورہا"
تھا۔۔۔۔۔عالیان کا یس نہیں چل رہا تھا کہ اس ایسان کا گال دنا دے۔۔۔۔۔
ِچل نہاں پہ سب کجھ نارمل ہے اور و یسے تھی میں کسی عیرکے شاتھ نہیں نلکہ ایتی ی نوی"
کےشاتھ ہوں۔اور پہ کونی نے ہودگی نہیں نلکہ میں نہاں سب کو چیالرہا ہوں کہ تم ضرف میری
ُ
ہو۔۔۔میری چاہت ؛اور میں ایتی حیزوں میں سراکت پرداست نہیں کرنا"عالیان اس کا گال
شہالنے ہونے جمار آلود لہچے میں کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان جھوڑو سب دنکھ رہے ہیں۔"چاہت عالیان سے نولی جو اسے جھوڑنے کا نام ہی نہیں"
لے رہا تھا۔۔۔۔
اور اگر پہ جھوڑوں نو"عالیان اسے ییگ کرنے لگا۔چاہت کی آنکھوں میں آیسو آ گتے پہ سوچ کہ"
کل وہ سب کے شا متے کیسے چانے گی۔۔عالیان نے اس کی آنکھوں میں آیسو دنکھ کے اس کے
ما تھے کو نوسہ دنا اور پرمی سے جود سے الگ کیا۔چاہت تھاگ کے گاڑی میں بیٹھ گتی۔اس کی
سییڈ دنکھ کے عالیان ہیستے لگا۔۔چاہت کی نو ہٹھلیاں تھیگتے لگیں۔وہاں سب ہوییگ کررہے
تھے۔چاہت مزند نوکھالگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شارا راسنہ عالیان کجھ پہ نوال یس معتی حیز ئظروں سے اسے دنکھ رہا تھا۔جو چاہت تچونی مجسوس
کرشکتی تھی۔عالیان جونکہ فری تھا۔اس وقت ضامن کی ڈنونی تھی ۔اس لتے گھر ہی رک گیا
تھا۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
عالیان نلیز "!!چاہت مم یانی۔۔۔۔۔۔۔عالیان نے چاہت کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لیا اور نوسہ"
د یتے ہونے نوال۔۔۔۔۔
م
چاہت ہمیشہ پہ نات ناد رکھیا۔۔۔تم ضرف ڈاکیرعالیان عظم کی ہو۔اب تم میری ہوچکی"
ہو۔اس لتے اب تم پر ضرف میرا جق ہے"۔۔۔۔۔۔۔عالیان مسلسل چان ل نوا سرگوشاں کررہا
تھا۔چاہت نو یس نےہوش ہونے کو تھی۔۔۔۔
کن
عالیان نے پہ کہتے چاہت کو ایتی طرف موڑا اور جھکتے لگا۔چاہت نے آ یں یید کر یں۔اس سے
ل ھ
نہلے عالیان کجھ سوخ جسارت کرنا۔اقان کی آواز آناسروع ہوگتی۔۔۔"آنی آپ کہاں ہیں آج ہمیں
ونڈنو گٹم کھیلتی تھی نا "۔۔۔۔۔
عالیان اقان کی آواز سے ہوش میں آنا۔عالیان ییجھے ہونا نوال۔۔۔۔
اقان اندر آنا ۔دروازہ کھال تھا۔چاہت کو ہوئقوں بیٹھے دنکھا نو نوجھا"آنی چلیں کھیلتے"چاہت جیسے
ہوش کی دییا میں وایس آنی۔۔۔
ہا ہاں اقان کیا نول رہے تھے"چاہت نولی۔۔۔۔"
آنی گٹم "اقان نے نوجھا۔۔۔۔۔"
ہا ہاں چلو"!!چاہت فورا مان گتی۔پہ پہ ہوکہ عالیان وایس آچانےاور اس کے تھر ہوش"
اڑانے۔آج عالیان وہ عالیان لگ ہی نہیں رہا تھا۔اضل میں چاہت کو اس نے حب سےسر
ولٹم کے شاتھ دنکھا نو اس سے پرداست نہیں ہورہا تھا۔اسی لتے وہ اسے نارنار پہ چیالرہا تھا۔کہ وہ
ضرف اس کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔
عالیان نونی کے لتے دپر ہورہی ہے۔مجھے جھوڑو نلیز ییار تھی ہونا ہے"،،،،،،،عالیان نے"
مسکرانے ہونے چاہت کو ا یتے حصارسے آزاد کیا۔چاہت موقع ملتے ہی تھاگی اور واسروم میں یید
ہوگتی۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان مسکرانے لگا۔۔۔۔۔۔
ییار ہونے کے ئعد دونوں نے ناسنہ کیا۔چاہت کو الریب نے دودھ کا گالس دنا جو وہ نہیں نی
رہی تھی۔الریب اسے زپردستی نالرہی تھی۔نلکل تچوں کی طرح الڈ سے اسے نالرہی تھیں۔اقان
منہ ییا کے الریب سے مجاطب ہوا۔۔۔۔۔۔۔
موم آپ نے کٹھی مجھے ا یتے ییار سے دودھ نہیں نالنا۔حب تھی م نع کرنا نو ہیزا اور پرگر یید"
کرنے کی دھمکی د یتی تھی۔۔اور آنی کو تھی نوں دھمکی د یتی نا۔دس از یٹ فیر موم"۔۔۔۔۔
نو چاہت میری اکلونی بیتی ہے۔میں اس کے تحرے نہیں اتھاؤں گی نو کون اتھانے"
گا؟؟؟"الریب کھڑی تھی نو ان کی نات پہ چاہت نے ان کے گرد ایتی نانہوں کا گ ھیرا ییادنا۔اور
نولی"ای لو نو موم"۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
گ ت مج ھ ت ہ ن ت م ظعم
م ضاحب نولے " یں ھی یں ہوں تی۔ ھے نو ھول ہی تی"۔۔۔۔۔
ای لو ونوڈنڈ "چاہت مسکراکے نولی تھر اقان نوال۔۔۔"
اور میں "۔۔۔۔۔
چاہت نولی۔۔۔۔۔۔
تم نو میرے اکلونے تھانی ہو۔نو تمہاری الگ نات ہے نا"۔۔۔۔"
سب ہستے لگے۔عالیان جو چاہت کے ناس جو بیٹھا تھا۔اس کے کان میں سرگوسی "اور مجھے نو
تم تھول ہی گتی"۔۔۔۔۔
چاہت نے ئظر اتھا کے اسے دنکھا اور دل میں مسکرانے ہونے اس سے مجاطب ہونی۔۔۔۔
تم نو میرے دل کے سب سے او تچے مفام پہ پراجمان ہو عالیان۔۔۔۔ "۔۔۔۔"
عم
نا ستے کے ئعد چاہت عالیان ئکل گتے نونی کے لتے۔الریب اور م ضاحب ہو ل کے
ی یس ظ
لتے۔اور اقان ایتی فییال اکیڈمی۔۔۔اقان کی آج کل ونکسیز تھی اور اس نے فییال اکیڈمی جواین
کر لی تھی۔۔۔۔۔
....................................................................
اجھا تمہیں نہیں ییا کل جو تم نے تھری نونی کی شا متے کیا۔میں سب کے شا متے کیسے چاؤں"
گی"چاہت ئظریں خرانے ہونے نولی وہ ناقاعدہ نلش کررہی تھی۔۔۔۔عالیان کو نہلے کجھ سمجھ
نہیں آنا تھر چاہت کو نلش کرنے دنکھ اسے سب ناد آنا۔اور ہیستے لگا۔۔۔۔
نو میں نے علط کیا کیا۔ نہلی نات پہ سب نہاں عام نات ہے اوراگر کونی تم سے نو ج ھے نوکہہ"
د ی یا میرے ہزبییڈ تھے اور ان کا جق تھاپہ"۔۔۔۔۔
تم سے نو نات کرنا ہی نےکار ہے۔ایتی علطی ما یتے کے تجانے مجھے مسورہ دےرہے"
ہو"چاہت کو غصہ آنے لگا۔نونی تھی نہیچ گتی۔چاہت ییچے اپری اور چانے لگی نو عالیان تھی اپر
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ن
گیا۔اور چاہت کو آواز دی نو ییج ھے مڑی نو عالیان نے اسے قالییگ کس دی نو چاہت کی آ یں
ھ ک
ج
"،،،،،،کھل گییں اور سر ئفی میں ہالکے مسکرانے ہونے نولی۔" ھورا یں کا
ہ ک ھج
عالیان نے ییجھے مسکرا کے نالوں میں ہاتھ ت ھیرا۔اور گاڑی سیاٹ کرکے ہوسییل کی طرف چل
دن ا ۔
..................................................................
چاہت نونی میں اپیر ہونی نو سب اسے معتی حیز ئظروں سے دنکھ رہے تھے۔چاہت اتھیں
aviod
کررہی تھی۔۔۔
چاہت چاہت !!نار نو نے ییانا نہیں کہ چیجاجی سکل سے جیتے اکڑو لگتےہیں ا یتے ہی روم یییک"
ن
تھی ہیں"ییاسہ اس کے ییج ھے سے آوازیں د یتی اس نک چی اور نو لتے گی۔۔۔۔
ل یہ
وہ نو مجھے تھی نہیں ییاتھا کہ عالیان اییا روم یییک ہے۔"چاہت نے پہ نات دل میں "
کی۔"ی یاسہ کس نارے میں نات کررہی ہو تم "چاہت کو نہیں ییاتھا کہ ییاسہ تھی کل وہیں
ت ھی۔
"Caahat don't be oversmart...
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
نو چایتی ہے میں کس نارے میں نات کررہی ہوں۔و یسے حب چیجاجی نے تجھے کس کی۔ نو کیتی
لڑک نوں کے دل نونے ہوں گے نار"ییاسہ تھی کم نہیں تھی فورا اسے نکڑلیا۔اس نات پہ چاہت
نلش کرنےلگی۔۔۔۔
او مانی گاڈ تم نلش کررہی ہو۔و یسے میں پیرے لتے کجھ النی ہوں"ییاسہ نے اس سے کہا۔نو"
ت ھ کن
چاہت اسےسوالنہ ئظروں سے د تی نولی۔ییاسہ نے ا تے ی گ سے ا ک میڈ م شاپز فٹ ئکاال
گ ن ی ی
جیسے کونی نک ہو۔اور چاہت کو دنا۔۔۔۔
اس میں کیا ہے نار ۔۔میں پہ نہیں لے شکتی"چاہت نے اس سے کہا نو ی یاسہ نولی۔۔۔۔۔"
پہ گفٹ یس پیرے لتے ہے اور کسی کے کام کا نہیں ہے،،اب زنادہ قارمل مت ہو ۔اور"
کھول کے دنکھ نو شہی اندر ہے کیا"۔۔۔۔چاہت نے کھوال نو اندر سے انک فونو فرتم تھی۔جس
میں عالیان اور چاہت کی ئصوپر تھی۔جس میں عالیان چاہت کے گال پہ کس کررہا ہے۔پہ نک
کل ییاسہ نے لی۔ئصوپر دنکھ کے چاہت کے گال دہک ا تھے۔۔۔۔۔۔
چاہت کو سرمانے دنکھ ییاسہ اسے ج ھیڑنے لگی۔ چاہت نے اس ئصوپر پہ ہاتھ ت ھیرا اور
مسکرانے لگی۔اس نے ئصوپر ییگ میں رکھی۔اور ییاسہ کے گلے لگی اور اسے تھییکس نوال۔۔۔
عالیان مجھے آیسکرتم سیک بییا ہے نلیز م نع مت کرنا"چاہت اور عالیان گھر وایس چارہے"
ن
تھے۔نو چاہت عالیان سے آ کھیں ییاکے نولی۔نو عال یان کو اس کی معصوم بت پہ جی تھر کے ییار
آنا۔۔۔
نو چاہت حب دنکھو چیک فوڈ کھانی رہتی ہواور صیح موم دودھ دے رہی تھیں اور میڈم کے"
تحرے ہی چٹم نہیں ہورہے تھے۔ہر وقت تچوں کی طرح چاکلییس ،آیسکرتم ،پیزا،پرگراور ییا نہیں
ی مت ٹ لکٹ ہ ی
کیا کیا کھانی رہتی ہو۔ ھی نو ھی فوڈ کھا لیا کرو۔ یں ییا ہے اییا چیک فوڈ لٹھ کے لتے کییا پرا
ہ ہ
ہے "چاہت عالیان کے اندر کا ڈاکیر حگا چکی تھی۔۔
میں نے تمھیں کیتی دقعہ کہا ہے کہ مجھ پہ ایتی ڈاکیری مت جھاڑا کرو۔اور مجھے کویسی سی کونی"
یٹماری ہے جس میں آیسکرتم س یک م نع ہونا ہے۔میں کویسا آیسکرتم سیک بیتے سے مر چاؤں گی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
جو تم مجھے ای یا سیا رہے ہو۔"چاہت الپرواہی سےنولی ۔مرنے والی نات پہ جیسے عالیان کا دل
کسی نے مٹھی میں لے لیاہو۔اسے چاہت پہ نہت غصہ آنا اور اس کی آواز میں سحتی
آگتی۔۔۔۔۔
رات کو حپ چاپ ییار ہوچانا موم تمہیں ییار ہونے میں ہیلپ کردیں گی۔مجھے کونی نہاپہ نہیں"
سییا از د یٹ کلیر۔"عالیان اس کے کان میں عرانا۔عالیان کاموڈ نہت اجھا تھا۔لیکن چاہت کی
نانوں سے اس موڈ خراب ہوگیا۔وہ اتھی چاہت کی ضد نہیں مان شکیا تھا۔اس لتے اسے سحتی
پریتی پڑی۔چاہت کو اس کے سخت رونے کی کہاں عادت تھی۔اس کے اس طرح نو لتے پر اس
کے آیسو جھلکتے کو ییار تھے۔اس نے اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔۔۔عالیان نے اسے جھوڑ
دنا۔چاہت جیسے ہی سیدھی ہونی۔انک آیسو اس کی آنکھ سے گِ را۔عالیان کو ایسا لگا جیسے اس کے
آیسو عالیان کے دل پر گررہے ہیں ۔ل یکن وہ پرمی نہیں کرشکیا تھا۔سو کجھ پہ نوال۔۔
موم میرے سر میں نہت درد ہے ۔میرا نلکل دل نہیں کررہا چانے کا۔نلیز"چاہت نے کھسمسا"
ہ ن لکن ل ک ھ کن
کے آ یں ھو یں اور الریب کو ائکار کردنا۔اسے ل چانے کا موڈ یں تھا نو اس نے نہاپہ
گڑھ دنا۔۔"زنادہ درد نو نہیں بییا۔تم نے کجھ کھانا۔دوانی لی"الریب پریسان ہوگتی ۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
موم اییا درد نہیں ہے آپ پر یسان مت ہوں ۔یس میں نارنی میں نہیں چانا چاہتی۔"چاہت"
نے جواب دنا۔۔۔۔
اجھا بییا تم آرام کرو کونی نات نہیں اگر تم نہیں چانا چاہتی میں عالیان کو م نع کردوں گی۔وہ"
اکیلے چال چانے گا"الریب کو لگا کہ پہ چگہ اس کے لتے یتی ہے اس لتے وہ نہیں چانا چاہتی ۔وہ
ان کمقربییل قیل کررہی ہے۔۔۔۔
الریب اس کا گال تھیٹھیا کے ناہر ئکلیں۔اتھوں نے عالیان کو فون کرکے م نع کردنا۔نو عالیان
کو نہت غصہ آنا۔وہ و یسے تھی فری تھا۔گھر کے لتے ئکلتے ہی واال تھا۔وہ ہوسییل سے ئکل
گیا۔را ستے میں اس نے چاہت کے لتے انک جوئصورت شا ڈریس لے لیا۔نارنی کا تھٹم میرون اور
نلیک تھا۔سو اسی جساب سے ا یتے اور چاہت کے لتے ڈریس لیا۔۔۔۔
عالیان غصے سے گھر میں داچل ہوا۔کمرے میں نہیجا نو دنکھا چاہت نلکتی میں کھڑی کسی گہری
سوچ میں ہے۔اس نے ڈریشس کے ییگز ی یڈ پہ تھییکے۔ لمتے لمتے ڈگ تھرنا اس نک نہیجا۔اس کا
نازو دنوچ کے کمرے میں النا اور دنوار سے ین کیا۔چاہت ا یتے چیالوں میں تھی۔عالیان کے
اس جملہ کے سے اس چان چلق میں انک گتی۔عالیان نے چاہت کے دونوں طرف ہاتھ رکھ
کے فرار کے شارے را ستے یید کردنے تھے۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں نے تمہیں کہا تھا پہ ییار رہیا۔نو م نع ک نوں کیا۔کیا میں چان شکیا ہوں؟؟"عالیان کی آنکھوں"
میں غصہ تھا۔چاہت زنادہ دپر اس کی آنکھوں میں دنکھ پہ شکی ۔۔۔۔
اور ئظریں جھکا گتی۔اور نولی۔"میرا دل نہیں کررہا تھا چانے کو۔اس لتے م نع کیا ہے"۔۔۔۔۔۔
چلیا نو تمہیں پڑے گا میڈم اور چلو حپ چاپ ییار ہوچاؤ۔تمہارے لتے کیڑے النا ہوں۔"عالیان"
عرانا۔۔۔۔۔۔
میں نے کہا پہ میں نہیں چاؤں گی یس"!!چاہت چیچی۔۔۔۔"
عالیان نے انک ہاتھ سے اس کی کمر چکڑلی ایتی زور سے کہ چاہت کو لگا کہ اس کے کمر کی ہڈی"
نوٹ چانے گی۔۔۔۔۔عالیان نے اسے ا یتے فریب کرلیا۔اور اس کے کان میں نوال
حپ چاپ جییج کرلو ورپہ میں ا یتے ہاتھوں سے کرواؤں گا۔اور تم چایتی ہو کہ میں ایسا کر شکیا "
ہوں"عالیان کے ہاتھ ری یگتے ہونے چاہت کی کمر سے اس کے کیڑوں کی زپ نک چلے گتے۔اور
آہسنہ آہسنہ زپ کھو لتے لگی۔نو چاہت کی چان ئکلتے لگی اور فورا نولی "میں چلو گی اتھی جییج کرکے
آنی ہوں "۔۔۔۔۔۔
عالیان اس کی نوکھالہٹ دنکھ کے مسکرانا اور اس کے گال کو ہوی نوں سے ہلکا شاجھو کےییج ھے
ہوگیا۔چاہت اس کے ییجھے ہونے ہی ییڈ سے ییگ آتھانے اور واسروم میں یید ہوگتی۔عالیان
موم وہ اب چارہی ہے میں نے اسے ک نویس کرلیا ہے۔۔اجھاموم آپ اس کی ہیلپ کردیں گی"
رنڈی ہونے میں "عالیان نے جھوٹ نوال ل یکن سچ نو پہ تھا کے وہ اسے دھمکا کہ لے چارہا
تھا۔۔۔۔
اجھا تم چاؤ ییچے میں اسے ییار کرد یتی ہوں۔۔۔"عالیان کو اتھوں نے کہا نو وہ عالیان منہ ی یانا"
ناہر ئکل گیا۔الریب ییجھے ہیستے لگی۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
...................................................................
عالیان کیلتے انک انک نل نہت تھاری ہورہا تھا۔وہ ہال میں مسلسل چکر کاٹ رہا تھا۔اچانک
اسے چاہت سڑھ نوں سے اپرنی ہونی ئظر آنی۔نو اس کی ئظر جیسے ہیتے کو ائکار تھی۔وہ اس وقت
میرون کلر کے شلک کے گاؤن کے اوپر نلیک اتمیرانڈڈ اپر میں تھی۔۔گاؤن کی ییک نہت ڈ یپ
تھی اور نازو سنولیس تھے۔سو اس کے اوپر اپر تھا۔چاہت نے کانوں میں ڈاتم یڈ کے اپیررنگ
نہن ر ک ھے تھے۔نالوں کا ڈھیال شاجوڑا ییارکھاتھا اور کجھ سرارنی لییں جہرے پہ آرہی تھیں ۔الیٹ
میک اپ میں عالیان کو اییا دل اس پہ ہارنا ہوا مجسوس ہوا۔۔وہ اس وقت نہت جوئصورت لگ
رہی تھی۔۔۔۔۔
الریب تھی شاتھ تھی۔چاہت کے اتھوں نے چاہت کا ہاتھ عالیان کے ہاتھ میں دنا۔نو عالیان
نے چاہت کا ہاتھ تھام لیا۔اور ناہر کو پڑھ گتے۔چاہت نورے را ستے کجھ پہ نولی۔وہ شارے
ی ل ہ ھ کن
را ستے کھڑکی سے ناہر د تی رہی جسے اس سے ا م کونی اور کام پہ ہو۔ کن عالیان کی سوخ ظریں
ئ
جود پہ مجسوس کرشکتی تھی۔۔۔۔۔
آنی اتم سوری !!دن والی نات پہ اور زپردستی تمھیں نہاں النے کے لتے ۔۔مجھے معاف کردو نلیز"
۔اگر تم نے مجھے معاف نہیں کیا نو میں سب کے شا متے کان نکڑوں لوں گا ۔نو سوجو تمہارے
ہتی کی کیا عزت رہ چانے گی۔"چاہت سمجھ گتی کہ پہ سب عالیان نے تھیجا ہے۔۔۔چاہت پڑھ
کے مسکرانے لگی عالیان کی ک نوٹ سی دھمکی پہ۔جیسے ہی ئظراتھا کے عالیان کی طرف دنکھا نو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اس نے ہلکا شا کان نکڑا۔نو چاہت ہستے لگی۔عالیان اسی ہیسی کے لتے ہی نوسب کررہا
تھا۔عالیان چاہت کے فریب گیا اور نوال "شکر ہے تم نے مجھے معاف کردنا ورپہ نو آج عزت کا
کیاڑا ہوچانا"۔۔۔۔۔۔۔۔
تم سے کس نے کہا کہ میں نے تمہیں معاف کردنا۔ایتی آشانی سے نہیں۔کل تمہیں مجھے"
میکڈونلڈ لے چانا ہوگا۔اور تم مجھے وہاں کونی قاسٹ فوڈ کھانے سےروکو نہیں ۔نولوں م نظورہے
چاہت نے اس کے شا متے سرط رکھی نو عالیان فورا نوال"م نظور ہے"۔۔۔۔۔"
پرامس"چاہت نے ہاتھ اگے کیا ۔۔۔۔۔"
"نو عالیان اس کے ہاتھ میں ہاتھ رکھ کے نوال"پرامس و یسے آج نو نہت جوئصورت لگ رہو۔
عالیان نے سرارت سےکہااور اس کاہاتھ ہوی نوں سے لگا لیا ۔چاہت نلش کرنے لگی۔۔۔۔۔۔
""Ladies and gentlemen put attention here
ضامن کی اس انویسمبٹ پہ سب اس کی طرف م نوجہ ہونے۔۔۔
"We have beautiful and newly married couple Dr.
Aalyan Muazam and Cahat Aalyan here. We all will
"very gald and happy if they dance here.
سیاٹ الیٹ کا فوکس چاہت عالیان پہ تھا۔۔۔۔
دونوں انک دوسرے میں گم تھے۔م یڈی تھی کہیں سے اگتی تھی۔دونوں کو اییا فریب دنکھ کے
سمجھ گتی نہی ہے عالیان کی ی نوی۔وہ مسلسل کڑھ رہی تھی۔اتھیں اس طرح انک دوسرے میں
گم دنکھ کے۔۔۔۔۔۔
آخر میں عالیان نے چاہت کی گردن کو ہلکا شا ہوی نوں سے جھوا۔چاہت جو نہلے ہی پروس تھی
مزند اس کی دھڑکن پیز ہوگتی۔سب نے ہوییگ کی اور نالیاں تجانی نو دونوں ہوش کی دییا میں
لونے۔۔۔۔۔۔۔
واہ عالی کیا ڈایس کیا ہے۔ مجھے نو ییا ہی نہیں تھاکہ تم اییا اجھا ڈایس کرنے ہو۔۔۔آنی اتم"
اتمیرسٹ "میڈی نے نالی تجانے ہونے طیز کرنے ہونے کہا۔عالیان میڈی کو دنکھ کے تھوڑا
شاپریسان ہوگیا۔اس نے چاہت کی طرف دنکھا جو سوالنہ ئظروں سے م یڈی کو دنکھ رہی
تھی۔۔۔۔چاہت اس ماڈرن سی امرنکن لڑکی کو عالیان سے اس طرح نات کرنا دنکھ حیران
تھی۔۔۔۔۔۔
میں ناضرف عالی کی کولیگ نلکہ اس کی گرل فرییڈ تھی ہوں ۔تمہیں نو ی یا ہی ہوگا چلد ہی ہم"
لوگ شادی کرنے والے ہیں عالی نے تمہیں ییانا نو ہوگا نا "میڈی نے سجانی کھول کے چاہت
کے شا متے رکھی۔نو اسے لگا اس پہ آسمان گر گیا ہو۔عالیان نے شادی کی رات ییا تھا لیکن اسے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 206
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
لگا اس نے مذاق کیا تھا۔۔۔۔۔چاہت تھتی ت ھتی آنکھوں سے عالیان کی طرف دنکھا جو اس سے
ئظریں خرارہا تھا۔چاہت کی آنکھوں سے آیسو گرا۔وہ لڑ کھڑانے لہچے میں عالیان سے مجاطب
ہونی۔۔۔۔۔۔
م ت مجس
ی ت
اوو نو اب ھی اسی لتے م مجھے نہاں النے کی ضد کررہے تھے۔ ھیں ا تی گرل فرییڈ سے"
مجھے جو ملوانا تھا "،،،،،،،،،،چاہت کے اندر جھن کرکے کجھ نونا تھا
چاہت میری نات نو سنو "!!عالیان اس سے نہلے صفانی د ی یا چاہت نے ہاتھ ہوا میں نلید"
کرکے اسے روک دنا۔میڈی وہاں کھڑی شاطر ہیسی ہیس رہی تھی۔۔۔۔۔
میں نو تھول ہی گتی تھی کہ تم ہی نے کہا تھا نا کہ تم کسی اور سے محبت کرنے ہو۔ میں نو "
انک ان چاہی ی نوی ہوں لیکن کجھ دنوں سے مجھے کجھ علط فہم یاں ہورہی تھیں ۔نہت نہت
شکرپہ مجھے میری اوقات ناد دالنے کے لتے۔و یسے تم دونوں کو بیسٹ ویسز ق نوخر کے لتے"چاہت
آنکھوں میں آیسو لتے نلخ مسکراہٹ لتےعالیان کی طرف دنکھ کے نولی۔۔۔چاہت کی نو روح کو زجم
دنا گیا تھا۔اسے ایسا لگ رہا تھا۔جیسے کسی نے اسے ا یسے زمین پہ ییخ دنا۔کہ اب وہ کٹھی اتھ
نہیں نانے گی۔عالیان نلکل حپ تھا۔چاہت کی آنکھوں میں پڑپ تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاہت رونی رونی ناہر ئکل گتی۔نو عالیان ییج ھے چانے لگا نو میڈی نے اسے روک لیا۔۔۔۔۔
چاہت مسلسل چل رہی تھی ۔اسے نہیں ی یا تھا وہ کہاں چارہی تھی۔وہ نوری طرح نوٹ چکی
تھی۔ نہت پڑا طوقان تھا اشکے اندر اور ناہر۔وہ رونی ہونی چل رہی تھی۔اچانک نہت پیز نارش
سروع ہوگتی چاہت مسلسل تھیگ رہی تھی ۔۔
ب
اس کی اب یس ہو چکی تھی۔وہ نوری طرح نوٹ گتی تھی اورزمین پہ یٹھتی چلی گتی اور دھاڑے
مار مار کے رونے لگی۔۔۔۔
ک نوں آخر کنوں؟؟؟ کنوں کیا ایسا تم نے عالیان میرے شاتھ ۔ک نوں میرے دل میں ایتی چگہ"
ییاکے ک نوں نوڑا دنا تم نے میرا دل ۔کسی کھلونے کی طرح نوڑ کے رکھ دنا ہے تم نے مجھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 208
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ت ہ ن ک ت ک کئ ظعم
ن
عالیان م "۔۔۔چاہت کی ل ف سی طور ھی م یں ہورہی ھی۔۔۔۔۔چاہت کے شا متے
عالیان کے شاتھ گزارے گتے نل کسی قلم کی طرح چل رہے تھے۔کیتی جوش تھی لیکن اس کی
جوسی کو کسی کی ئظر ہی لگ گتی تھی۔۔۔۔
چاہت کو ناہر ئکلے کافی دپر ہوچکی تھی عالیان نہت پریسان تھا۔وہ نو نہت ئکل نف میں
ت ن
تھی۔عالیان کو اس کی اذ یت سے ھری آ یں نار نار ناد آرہی یں ۔عالیان کا صیر کا یٹماپہ لیرپز
ھ ت ھ ک
ہوا۔وہ ناہر چانے لگا نو میڈی نے اس کا نازو نکڑانو جھیکےسے جود کو جھڑاونے ہونے ناہر ئکل
گیا۔۔۔۔۔۔
ناہر کا موسم دنکھ کے اس کی چان مزند ئکل گتی۔موسم نہت خراب تھا۔اسے چاہت کی قکر
سیانے لگی۔وہ نارش میں ئکل گیا۔چاہت کو آوازیں د ی یا سروع ہوگیا۔۔۔۔۔
چاہت کہاں ہو تم "،وہ مسلسل اسے نالرہا تھا۔لیکن وہ اسے کہیں نہیں ملی۔وہ کافی دور آگیا۔"
میڈی اگر میری چاہت کو کجھ ہوا نا نو تمہیں زندہ نہیں جھوڑوں گا"عالیان کو میڈی کا قیل"
کرنے کا دل کررہا تھا۔وہ چاہت کو سمجھانا چاہیا تھا لیکن وہ کہیں نہیں مل رہی تھی۔اوپر سےاییا
خراب موسم ۔۔۔۔عالیان کے آنکھوں کے شا متے چاہت کا مسکرانا جہرہ آرہا تھا۔وہ نہت نےیس
ہو گیا تھا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 209
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت اتھی وہ سردی سے کا بیتے لگی تھی۔اسے نہیں معلوم تھا کہ وہ کہاں ہے وہ وی نوو سے
نہت دور آگتی تھی۔اس کے اندر انک آگ چل رہی تھی۔وہ نارش میں تھیگتی تھیگتی نونے لہچے
میں نولی۔۔۔۔۔
علطی میری ہی ہے میں نے ہی عالیان کی نات کو ہوا میں اڑا دنا۔میری قسمت کا شارا قصور"
ہے مجھے ال کے کس دوراہے پہ کھڑا کردنا۔میں نو عالیان سے محبت کرنے لگی تھی"۔۔۔۔اسے
ینہ ہی پہ چال کب وہ چلتے چلتے روڈ پہ آگتی۔اچانک اس پہ گاڑی کی ہیڈ الیس کی روستی پڑی ۔اس
نے آنکھوں پہ ہاتھ رکھ دنا۔وہ گاڑی نہت پیز رقیار تھی۔اسے فریب آنے دنکھ چاہت کے نو جیسے
ن
قدم ہی جم گتے۔اس نے آ کھیں یید کرلیں ۔۔۔۔
اس سے نہلے وہ گاڑی اسے کجلتی کسی نے ایتی طرف اسے کھیجا۔چاہت نے جود کو دو مہرنان
ک م ن ک ھ کن
..نازوؤں کے حصار مجسوس کیا۔نو آ یں ھول کے د کھا نو عالیان اسے صار یں لتے ھڑا تھا۔۔
ح
عالیان اس کو مسلسل دھونڈ رہا تھا۔لیکن وہ اسے کہیں ئظر نہیں آنی نو اسے دھونڈنے دھونڈنے
کافی دور آگیا۔ادھر ادھر دنکھ رہا تھا کے شا متے روڈ پرئظر پڑی نو دنکھا چاہت روڈ کے ییچو ییج ک ھڑی
ک
تھی۔انک گاڑی پیزی سے چاہت کی طرف پڑھ رہی ہے۔اس کی جیسی روح کسی نے ھییچ لی
ہو۔وہ قل سییڈ میں اس کی طرف تھاگا ۔اس سے نہلے وہ گاڑی اسے ِہٹ کرنی عالیان نے اسے
ت یھ ک
ایتی طرف یچ کے جود یں یجا۔۔۔۔۔۔
یھ م
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 210
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کیا کرنے چلی تھی تم۔ناگل ہوگتی ہو اگر تمہیں کجھ ہوچانا نو میرا کیا ہونا کٹھی سوچا ہے۔اگر میں"
ھ ج
نہاں وقت پر پہ نہیحیا نو"اگے کے نارے میں عالیان سوچ تھی پہ سکا۔وہ اسے ھوڑ کے
جی
م
نوجھ رہا تھا۔نارش اتھی تھی لگی ہونی تھی دونوں کمل طور پر تھیگ چکے تھے۔۔۔۔۔
نو مرچانے دنا ہونا مجھے ۔ک نوں تجانا مجھے۔میں نو تمہارے اور تمہاری گرل فرییڈ کے ییچ کی دنوار"
ہوں نانو مرچانے دنا ہونا۔تمہاری شاری مشکالت انک دم سے چٹم"چاہت رونے ہونے جود کو
جھڑوانے لگی۔لیکن عالیان کے مصنوط حصار کو نوڑنا اس کے لتے ممکن نہیں تھا۔۔۔۔۔
عالیان نے اس کے نازو چکڑ ر ک ھے تھے۔اس کی نات پہ عالیان کی رگیں ین گییں۔وہ جود پہ
ضنط کرنے نوال۔۔۔۔۔۔
مجس
نکواس یید کرو۔کیا ھتی ہو تم جودکو جوٹ نہیجاؤ گی نو مج ھے جوش ہوگی۔تمہیں کیا ییا کہ تمہاری"
ئکل نف مجھے کیتی اذ یت د یتی ہے۔ہاں میں نے پہ شادی میں ڈنڈ کی جوسی کے لتےکی ہے لیکن
کب اس میں میری جوسی شامل ہوگتی مجھے نو اندازہ تھی پہ ہوا"عالیان چاہت کے گال کو
شہالنےہونےجمار آلود لہچے میں نوال۔۔۔۔۔
میڈی کے ناگل ین کو دنکھ کے میں نے اس سے شادی کا وعدہ کیا۔کہیں وہ جود کو جوٹ پہ"
نہیجادے۔یس اس لتے ۔میں اس سے محبت نہیں کرنا۔میں نو"عالیان اس سے نہلے کجھ اور
نولیا چاہت نے اسے نوکا۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 211
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں تم سے وعدہ کرنی ہوں۔کہ نہت ہی چلد تمہاری زندگی سے ئکل چاؤں گی۔یس انک دقعہ"
میری ڈگری نوری ہوچانے۔میں تمہارے اوپر سے اس ان چاہے رستے کا نوجھ ہیادوں
گی۔"چاہت جود کو مصنوط کرنے ہونے نولی۔۔۔۔۔عالیان حپ چاپ سن رہا تھا۔اس کے ناس
نو لتے کے لتے کجھ نہیں تھا۔۔۔۔۔
لیکن چاہت تم ا یسے کیسے"عالیان ہجکجا کے نوال۔۔۔۔۔"
عالیان میں تھول گتی تھی کہ میں تمہاری زندگی میں انک مح نوری کے عالوہ اور کجھ نہیں ہوں"
لیکن مجھے اب سب ناد آگیا ہے ۔اس لتے نہیرہوگا کہ تم اییا وعدہ نورا کرومیڈی سے شادی
کرکے۔و یسے تھی انک پہ انک دن پہ ہونا ہی تھا۔"چاہت نونے لہچے میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 212
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
نولی۔۔۔۔۔۔۔۔۔چاہت اور عالیان تھیگ رہے تھے۔اس طوقان کی طرح ان کی زندگ نوں میں
تھی طوقان پرنا تھا۔عالیان کو کجھ سمجھ نہیں آرہی تھی وہ کیا کرے۔وہ چاہت کو کیسے ک نویس
کرے۔۔۔۔۔۔۔
عالیان چاہت کو گاڑی نک لے آنا۔نارش تھم چکی تھی۔چاہت نے جود پہ ضنط کررکھا تھا۔وہ
مسلسل گاڑی سے ناہر دنکھ رہی تھی۔گھر نہحتے پہ چاہت گاڑی سےاپرنے لگی۔نو عالیان نے
اسکا ہاتھ نکڑ کے روک لیا ۔اور نوال۔۔۔۔۔
چاہت مجھے نہیں ییا کہ تم کیا سمجھ رہی ہو ل یکن مجھے اییا ضرور ییا ہے کہ میں تمہیں کٹھی"
ئکل نف میں نہیں دنکھ شکیا اور جود سے دور چانے نو نلکل تھی۔میں تمہیں نایت کروں گا کہ تم
میرے لتے مح نوری نہیں نلکہ میری جوسی ہو،میری مسکراہٹ ہو،میں ایتی زندگی میں کٹھی ای یا
نہیں مسکرانا جییا تمہارے شاتھ رہ کے میرے جہرے پہ شکون اور مسکراہٹ آنی ہے۔۔۔اور
کونی ایتی جوسی کو دور کیسے چانے دے شکیا ہے۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان تمہاری جوسی میرے شاتھ نہیں نلکہ میڈی کے شاتھ ہے میں ایتی جودعرض نہیں ہو"
شکتی کی ایتی جوسی کے لتے تمہیں دکھی کروں ۔اور تمہیں نلکل مح نوری میں پہ رسنہ یٹ ھانے کی
"،،،،،،،،ضرورت نہیں ہے ۔اس لتے مجھے اور جود کو جھونی یسلیاں د ی یا یید کرو۔
....................................................................
اس نات کو ہونے کونی دو ہفتےہونے کو تھے۔چاہت نلکل حپ ہوگتی تھی۔وہ نہلے والی چاہت
کہیں گم ہوگتی تھی۔عالیان یس اسے دنکھ کے پڑپ ہی رہا تھا۔اسےنو وہ نولتی لڑنی ضدکرنی
مسکرانی چاہت ہی یسید تھی۔۔۔۔۔
ت ت ت ظعم
الریب اور م ھی اس کے اس ندلے رونے سے پریسان ھے۔ا ھوں نے نارہا عالیان سے
نوجھا نو وہ پڑھانی کی وجہ سیریس ہے پہ کہہ نال د ی یا۔۔۔۔۔
چاہت شارا شارا دن کمرے میں یید رہتی۔یس رسمی سی نات چ بت کرنی تھی۔یس سوالوں کا
جواب ہاں پہ میں د یتی تھی۔۔۔۔۔
۔اس کے انگزمیز تھے اس کے ئعد سمسیر پرنک میں وہ ا یتے امی نانا کے ناس چانے کا ارادہ
رکھتی تھی۔اس نے ئکا ارادہ کرلیاتھاکہ وہ اب چانے گی نو وایس نہیں آنے گی ۔اس نے مانگریشن
کروانے کا سوچ لیا تھا ۔ک نونکہ اس نے عالیان کو اس ان چاہےرستے ییدھن سے چلد آزاد کرنے
کا سوچا۔اس نے سوچا کے وہ ناکسیان چاکے وہاں سے چال کا نویس تھیج دے گی اور موم ڈنڈ اور
امی نانا کو پہ ییادے گی کہ وہ عالیان کے شاتھ انڈجسٹ نہیں کرنانی۔وہ ہرگز سب کو عالیان کے
عنہ م
لتے می نقر نہیں کرنا چاہتی تھی۔لیکن اس سے لے م ضاحب اور الریب نے اس اور عالیان
ظ
کے لتے کجھ سوچا تھا۔۔۔۔
چاہت فون اتھاؤ۔۔ایتی دپر ہوگتی اتھی نک آنی۔۔نہیں ۔"عالیان چاہت کی نونی کے ناہر اس"
کا و یٹ کررہا تھا۔۔اسے چاہت کا و یٹ کرنے ہونے کونی انک گھیتے سے زنادہ ہوگیا تھا۔۔وہ فون
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 215
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
نہیں اتھا رہی تھی۔وہ نہی سوچ رہا تھا کہ آتھی نک وہ فری نہیں ہونی۔لیکن اب حب اس کے
صیر کا یٹماپہ لیرپز ہوا۔۔
ییا نہیں کیا کررہی ہے پہ لڑکی ۔۔۔مرے گی میرے ہاتھوں پہ"،،،عالیان پڑپڑانا ہوا نونی میں"
داچل ہوا۔۔۔۔
انکسکنوز می!!وپر از ارکیییکحر ڈ ی یارتمبٹ"عالیان نے انک سنوڈیٹ کو روک کہ نوجھا"
۔نو اس نے ائگلی سے شا متے کی طرف اشارہ کرنے ہونے جواب دنا۔۔۔۔۔
دس وے پرو "۔۔۔۔۔۔"
او تھییک نو"عالیان شکرپہ ادا کرنے ہونے اگے پڑھا۔۔۔"
ڈ ی یارتمبٹ میں ا یتے زنادہ سنوڈبیس پہ تھے۔ چید انک ہی تھےجو کہ آیس میں جوش گی نوں میں
مصرف تھے۔۔۔۔عالیان چاہت کو ڈھونڈنے لگا۔عالیان نے شارا ڈ ی یارتمبٹ جھان مارا پر
چاہت اسے کہیں پہ ملی۔اس نے نہت شارے سنوڈبیس سے تھی نوجھا لیکن اسے کجھ ییا پہ
چل سکا۔اب وہ نہت زنادہ پریسان ہوگیا۔۔۔۔
کہاں چلی گتی تم چاہت ۔۔۔تم نے نا مجھے ییگ کرنے کی قسم کھارکھی ہے"عالیان پڑپڑانے"
ادھر ادھر دنکھ رہا تھا۔کہ اچانک ییجھے سے اردو میں کسی کی یسوانی آواز آنی ۔۔۔۔
....................................................................
عالیان نے گاڑی انک سیسان چگہ پہ روکی۔اور چاہت کو گاڑی سے ناہر ئکاال۔اور گاڑی کے شاتھ
لگا لیا اور دونوں ہاتھ چاہت کے اردگرد جمادنے۔۔۔۔۔۔
م
جق کی نو نات ہی مت کرومسز عالیان عظم تم پہ ضرف میرا جق ہے اور پہ جق مجھے ہللا نے دنا"
ہے اور اگر میں چاہوں نو تم سے اییا جق وصول شکیا ہوں اور مجھے کونی قانون نہیں روک شکیا
؛"عالیان جمارآلود لہچے میں نوال اور چاہت کے مزند فریب ہوا اور جھک کے اس کی گردن پہ لب
رکھ دنے۔چاہت اس سے کم سے کم پہ امید نو نہیں کررہی تھی۔ چاہت کی دھڑکن پیز ھو گتی تھی
عالیان کی خرکت پہ۔۔وہ جود کو جھڑوانے کی کوشش کررہی تھی۔۔۔۔اس کی آنکھوں میں عال یان کو
وپرانی اور اداسی پرداست نہیں ہورہی تھی۔اس لتے وہ یس اسے ڈرانا چاہیا تھا۔جس میں وہ
کامیاب ہوگیا تھا۔۔۔۔۔
چاہت کچن میں الریب کے شاتھ مل کے رات کا کھانا ییارہی تھی۔نافی دنوں کی یسبت آج
چاہت کافی نہیرتھی۔مسلسل الریب سے نابیں کررہی تھی۔الریب تھی دل میں جوش تھیں
۔۔۔۔۔۔
عالیان الؤتج میں بیٹھا ئظاہرنی وی دنکھ رہا تھا لیکن وہ ا یتے اور چاہت کے رسنہ کے نارے میں
سوچ رہا تھا۔وہ سمجھ گیا تھا کہ چاہت کے ئعیر رہیا ممکن نہیں تھا۔۔۔۔۔۔
ظ عم
وہ سوچ میں ڈونا تھا نو م ضاحب نے اس کے کیدھے پہ ہاتھ رکھ دنا اور نولے"کیا نات ہے
"،،،،عالیان۔ کیا سوچ رہے ہو ؟؟
کجھ نہیں ڈنڈ یس ا یسے ہی"عالیان مسکرا کے نوال ۔۔۔۔۔۔"
ڈنڈ !!!تھییک نو !!میں سمجھ گیا ہوں کہ ماں ناپ ایتی اوالد کے لتے کجھ علط ق نصلہ لے ہی"
ع م
نہیں شکتے"۔۔۔۔۔عالیان م سے نوال۔۔۔۔۔
ظ
تھییکس کس نات کا عالیان"۔۔۔۔۔۔۔۔"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 223
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
یس ا یسے ہی۔آپ نے آج نک جو میرے ل تے کیا اس کا"عالیان نات گھمانے ہونے نوال۔اس"
کا اشارہ چاہت کی طرف تھا۔۔۔۔۔
م
ہاں عالیان تمہیں ییانا تھا کہ میں تمہاری موم اور اقان ییکسٹ ونک ناکسیان چارہے ہیں" عظم"
اس سے کہا ۔۔۔۔
حیریت ڈنڈ ا یسے اچانک"!!عالیان نے ان سے سوال کیا۔۔۔۔"
تمہیں نو ییا ہے کہ ہم کراجی میں اییا ہوسییل کھو لتے والے ہیں۔ وہاں اس کا کونی کام ہے۔نو"
تمہاری موم تھی اسی نہانے تمہارے ماموں سے مل لیں گی۔اور اقان تھی ییار ہے ۔ہم چاہت
کو تھی لے چانے پر تمہیں نو ییا ہےاس کی نونی کا مسیلہ ہے اس کے انگزمز آنے والے
ہیں۔اور نہاں ہوسییل کی وجہ سے تم تھی نہیں چاشکتے ۔۔۔۔۔
....................................................................
عالیان رات کو کمرے میں آنا نو دنکھا چاہت س یڈی بییل پہ نکس پہ سر ر ک ھے سورہی ہے۔وہ
نہت ہی معصوم لگ رہی تھی۔عالیان کو اس پہ ییار آرہا تھا۔۔اس نے چاہت کو پرمی میں
ناہوں میں اتھانا اور ییڈ پہ لییا دنا اور کمقرپر درست کرکے دوزانوں بیٹھ گیا اور اس کےنالوں میں
ائگلیاں چالنے لگا۔۔۔۔
اتم سو سوری چاہت ۔اس دن کے لتے۔ہر اس ئکل نف کے لتے جو میری وجہ سے ہونی"
ہے۔میں میڈی سے کٹھی محبت نہیں کرنا تھا وہ نو یس انک اپرنکشن تھی۔نلکہ میں نو تم سے
محبت کرنے لگا ہوں۔مجھے جود نہیں ییا کب کہاں کیسے لیکن میں تمہارا ایسر ہونے لگا۔ہوں میری
چان ۔۔۔۔
تم سے ملتے کے ئعد مجھے ییا چال کے محبت کییاجوئصورت اجساس ہے۔آنی لو نو۔اور میں تمہیں جود
سے دور چانے نہیں دوں گا۔پہ وعدہ ہے میرا"عالیان نے ایتی محبت کا اظہار کیااور چاہت کے
ما تھے پہ لب رکھ دنے۔۔۔۔
آج سیڈے تھے۔چاہت کی آنکھ کھلی نو جود کو عالیان کے حصار میں نانا۔نہلے نو چاہت عالیان کو
دنکھ کے مسکرانی لیکن تھر اس کی مسکراہٹ سمٹ گتی میڈی کے نارے میں سوچ کہ۔اس
نے اتھتے کی کوشش کی کہ عالیان کے حصار سے پہ ئکل نانی۔۔
جو اسے ا یسے نکڑے سو رہا تھا جیسے وہ کہیں ت ھاگ چانے گی۔چاہت پڑی مشکل سے ئکلی اس
ب
کے حصار سے ۔اتھی اتھ کے یٹھی ہی تھی کہ عالیان کے ہاتھوں نے اسے کمر سے نکڑ کر کھیجا
اور وہ سیدھا ییڈ پہ اس کے اوپر۔چاہت کے نال نکھر گتے تھے جو اتھی اتھی اس نے سمیتے
تھے۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 226
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ھ کن
سو چاؤآقت۔آج سیڈے ہے۔"عالیان نے آ یں یید کتے کہا۔۔۔۔"
میری بیید نوری ہوچکی ہے"چاہت ک نف نوز سی نولی۔"پر میری نہیں ہونی ،اسی لتے سو"
چاؤ"عالیان نوال۔۔۔۔
نو تم سو چاؤ پہ مجھے کیا نول رہے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
مجھے نا تمہاری عادت ہوگتی ہے مس آقت۔مجھے تمہاری ئعیر اب بیید نہیں آنی۔"عالیان اس"
کے نال کان کے ییج ھے اڑیسیا ہوا نوال۔۔۔۔۔
چاہت نے انک جھیکے میں اس کا حصار نوڑا اور سیگدلی سے نولی۔۔۔۔
حب میں نہیں ہوں گی یب کیا ہوگا اسی لتے اتھی سے عادت ڈال لو میرے ئعیر جیتے"
کی"۔۔۔۔
میری چان تمہیں نو میں کہیں تھی نہیں چانے دوں گا اور پہ وعدہ ہے میرا"عالیان اس کی"
نات پہ جود کو کٹیرول کرنا ہوا نوال۔۔
نو میرا وعدہ تھی سن لو مسیر عالیان میں تھی چاہت ہوں ا یتے افوال کی نکی۔ میں تمہاری زندگی"
سے چلی چاؤں گی۔اور تم مج ھے روک نہیں ناؤگے"،،،،،چاہت پراعٹماد لہچےمیں نولی۔۔۔۔۔
عالیان پہ کہہ کے اتھااور واسروم میں چال گیا۔چاہت نے ناتم دنکھا نو اتھی ضرف آتھ تج رہے
تھے۔اس نے تھر سے ا یتے نال سمیتے۔اور نالکتی میں چلی گتی۔سردی کافی تھی اور آج شارے
ت ُ
آسمان پہ کالے نادل تھے۔نارش کا موڈ ین رہا تھا۔آہسنہ آہسنہ ہوا چل رہی ھی۔جوڑے سے
ئکل کر اس کے کجھ نال جہرے پہ آرہے تھے۔۔۔۔۔۔۔
چاہت مجھے انک موقع دے کے دنکھو موم ڈنڈ کی چاطر ۔اقان کی چاطر ۔"عالیان سیح یدہ لہچے میں"
چاہت سے نوال۔۔۔۔۔چاہت سوچ میں پڑھ گتی کہ کیا عالیان کو موقع د ی یا چا ہتے کہ نہیں۔
لیکن عالیان میڈی "چاہت کجھ نولتی اس سے نہلے عالیان نے اس کی نات کانی ۔۔۔"
چاہت میڈی میرا ماضی تھا اورتم میرا جوئصورت چال ہو اور اگر تم چاہو نو میرا مسنفیل"
تھی،،،میں ا یتے ماضی کی وجہ سے اییا اییا جوئصورت چال ک نوں پرناد کروں گا۔اور و یسے تھی ہللا نے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 230
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
تمہیں میرے ئصبب میں لکھا تھا میڈی کو نہیں۔اور ہللا کی مرضی کے آگے کسی کی نہیں چل
شکتی ہے"عالیان اسے وضاحت دی۔۔۔۔۔۔عالیان اتھی تھی چاہت کو ا یتے حصار میں ل تے
کھڑا تھا۔۔۔۔۔
عالی تھانی !!آنی کہاں ہیں آپ۔او سوری سوری میں نے کجھ نہیں دنکھا"اقان دھڑام سے"
دروازہ کھولیا اتھیں آوازیں لگانا اندر آنا نو شا متے نالکتی میں اس کی ئظر پڑھی نو اس نے چاہت کو
عالیان کے حصار میں دنکھانو فورا آنکھوں پہ ہاتھ رکھ لیا۔۔۔۔۔۔اس کے اس طرح اچانک آچانے
سے عالیان اور چاہت نوکھال گتے ۔اور عالیان نے چاہت کو جھوڑ دنا۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان غصے سے
کجھ نو لتے واال تھا۔۔کہ اقان معتی حیز مسکرانا نوال۔۔۔۔
سوری نو دسیرب نو یٹ ڈنڈ آپ دونوں کا ناسنہ پہ و یٹ کررہے ہیں۔نلیز چلدی آچابیں۔"اقان"
ہیسی ضنط کرنا ہوانوال .دونوں نے اییات میں سر ہالنا۔چانے چانے مڑا اور دای نوں کی تمایش کرنے
ہونے نوال۔۔۔۔
....................................................................
عم
موم ڈنڈ آپ لوگ کہیں چارہے ہیں۔"چاہت نے م ضاحب اور الریب کو ک ک ییار"
ش ن ظ
ب
دنکھا سیڈے والے دن نو نوجھ یٹھی ۔۔۔۔۔۔۔
م
ہاں بییا وہ میرا دوست چاسر نہیں فریب ہی رہیا ہیں ااس کی طرف چارہے ہیں " عظم"
ضاحب نولے۔۔۔
ا یسے اچانک سب تھیک ہے نا ڈنڈ "عالیان تھی وہیں بیٹھا تھا۔۔۔۔اس وقت سب ہال میں"
بیٹھے تھے۔اقان تھی آگیا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 232
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ہاں وہ چاسر کی ط نع بت کجھ تھیک نہیں ہے نو اسکا چیک اپ کرنے چارہا ہوں۔اور کافی ناتم"
م
سے اس سے مال تھی نہیں ہوں۔" ،،،،،،عظم نولے نو عالیان نے ای یات میں سر ہالنا۔۔۔۔
ڈنڈ مجھے تھی بٹیر کے گھر جھوڑ دتحتے گا۔ہم وہاں سے شاتھ فییال اکیڈمی چابیں گے"۔اقان"
ہاتھ میں فییال لتے کھڑا تھا۔۔۔۔۔
تھیک ہے بییا چلو"وہ سب چلے گتے۔اب گھر میں چاہت اور عالیان ہی تھے۔عالیان نے نو"
دل میں چاہت کو ییگ کرنے کا پروگرام ییارکھا تھا۔۔۔۔۔۔۔ان کے چانے کے ئعد چاہت روم
میں چلی گتی۔اس کے انگزمز فریب آرہے تھے۔نو اس نے پڑھانی کرنے کا سوچا لیکن عالیان کو
نہت مشکل سے پہ موقع مال تھا وہ اسے گوانا نہیں چاہیا تھا۔۔۔۔اس لتے وہ تھی دای نوں نلے
لب دنانے ہیسی کٹیرول کرنا روم میں نہیجا۔نو چاہت کمرے سے میسلک جھونی سی الپیرپری میں
ب
یٹھی پڑھانی کررہی تھی۔نو عالیان نے اوتچی آوازمیں نی وی لگا دنا۔نی وی پہ فییال میچ چل رہا
تھا۔۔۔۔۔۔۔
ارے حب منہ سے کجھ نول نہیں شکتے نو فون ک نوں کرنے ہو"چاہت فون پہ چالآتھی۔اوپر"
کھڑا عالیان فون کان سے فون لگانے مسلسل ہیسی کٹیرول کرنےکی کوشش کررہاتھا۔چاہت کے
انکسیریسیز اس قدر قتی تھی کہ فون رکھتے ہی عالیان کے منہ سے ہیسی کے فورے تھو یتے
لگے۔ہیس ہیس کے جیسے ہی سیدھا ہوا۔چاہت کمر پہ ہاتھ ائکانے آپرو احکا کے اسے گھور رہی
تھی۔عالیان کی ہیسی کو پرنک لگی۔۔۔۔۔۔
او نو پہ سب تمہاری کرامات تھیں ۔یٹھی میں کہوں کہ پہ تمیر کہیں دنکھا دنکھا لگ رہا"
ہے"۔۔۔۔چاہت غصے سے نولی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 235
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ھ ج
ک نوں پریسان کررہے ہو مجھے۔پڑھتے ک نوں نہیں دے رہے انگزمز ہیں میرے"چاہت ال"
ھ جی
ب
کے نوجھ یٹھی۔۔۔۔۔۔۔
پڑھ لییا ئعد لیکن اتھی میرے شاتھ ناتم سیییڈ کرو۔اجھا جھوڑو پہ نابیں دنکھو موسم کییا شہانا"
ہے آج تم نکوڑے ییاؤ پہ ہری جیتی کے شاتھ۔"عالیان دپرنکٹ مدعے پہ آنا۔۔۔۔۔
نکوڑے اور تم ۔۔ ط نع بت نو تھیک ہے نا تمہاری۔تم وہی ہو پہ جو ہیلدی کھانا پہ کھانے پر"
لیکحر دنا کرنے تھے۔"چاہت حیرانگی سے نولی
اور میں ک نوں تمہیں ییاکر دوں ۔جود ی یاؤ اور مجھے تھی د ی یا۔"الپرواہی کے شارے رئکاڈز نوڑنے"
ہونے نولی۔عالیان نے اس کی کمر کے گرد نازو جمانل کیا نو وہ سیدھا اس کے سیتے سے
آلگی۔۔۔۔۔۔
وہی نو میری آقت !اگر مجھے ییانے آنے ہونے نو میں تم سے ک نوں کہیا۔اور جہاں نک نات"
ہیلدی کھانے کی ہے نوآج تھی میں اسی پہ زور دوں گا لیکن کٹھی کٹھی نو چلیا ہے نا۔اور و یسے
تھی آج موسم نےاتمان ہے کہیں تمہیں دنکھ کے میرا دل تھی نے اتمان پہ ہوچانے"عالیان
نے آخری نات اس کے کان کے فریب سرگوسی میں کہی اور اس کے کان کی لو جوم لی۔چاہت
کونو اس کی نات سن کرہی اس سردی میں بیستے آنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان ییج ھے ہوگیا۔اور "کہا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 236
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اب چلیں کچن میں "!چاہت نے پہ کام کرنا ہی تھیک سمجھا ورپہ عالیان کے نو ارادے اسے
حظرناک لگ رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔
تم کہاں چارہے ہو۔میں ییادوں گی۔تم آرام سے بیٹھو نہاں ۔میں ییاد یتی ہوں"چاہت اسے"
رو کتے کے لتے نولی۔۔۔۔۔
ارے میری آقت!میں تمہاری ہیلپ کرنے چارہا ہوں اور و یسے تھی تھوڑا نہت کجھ سیکھ لوں گا"
نو کل تمہیں پریسانی نہیں ہوگی۔۔۔۔۔"عالیان اسے آنکھ مارنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔
چاہت منہ ییانی کچن میں چلی گتی۔عالیان تھی اشکےییجھے ییجھے تھا۔چاہت کچن میں نو عالیان
شلف پہ خڑ کے بیٹھ کیا۔چاہت بیشن ئکا لتے لگی نوعالیان نے کجھ بیشن اس کے جہرے پہ
لگادنا۔۔۔۔۔۔
آقت !تم پہ مسکرانے ہونے نہت ہیاری لگتی ہو۔ایتی مسکراہٹ کو ا یسے ہی رکھیا۔"پہ کہہ"
کے وہ اس کی گردن پہ جھکا اور وہاں لب رکھ دنا۔چاہت جو نہلے ہی پزل کھڑی اس وقت کی
عالیان کی لو د یتی ئظروں کو پرداست کررہی تھی۔عالیان کی اس خرکت پر چاہت کے ہاتھ میں
موجود جمچ گرا۔عالیان نو چاہت کی چالت دنکھ کےہیستے لگا اور اس کے کان میں نوال۔۔۔۔۔۔۔
مسز عالیان آپ سے میری پہ جھونی جھونی سراربیں نہیں پرداست ہورہی نو میری فریت کو کیسے"
جھیلو گی۔ہاں۔"عالیان پہ کہتے ہی اس کے گال پہ جھکا اور وہاں لمس جھوڑ دنا۔عالیان کی ان
خرک نوں کی وجہ سے اس کادل نہت پیز دھڑک رہا تھا۔۔۔
عالیان اس کی چالت دنکھ کہ ییج ھے ہوا۔چاہت کا جہرہ الل ہورہا تھا۔عالیان اسے نہت محبت سے
دنکھ رہا تھا۔۔۔۔۔چاہت دوسری طرف مڑگتی۔اور کے منہ سے الفاظ ہی نہیں ادا ہورہے
تھے۔۔۔۔
عالیان نہت تھیڈ ہے نلیز اند چلو۔"چاہت کے ہاتھ عالیان کے سیتے میں تھے۔عالیان"
نےاجییار جھکا اور اس ل نوں پہ نوسہ دے کہ ییجھے ہیا۔چاہت نو اس کے شہارے کھڑی تھی ورپہ
کب کی زمین نوس ہوچکی ہونی ۔۔۔۔۔
عالیان نے جیسے ہی جھوڑانو تھاگ کے اندر چلی گتی۔عالیان ییجھے نوال"ناگل کرکے جھوڑو گی تم
مجھے چادوگرنی"اور چاہت کی فریت سے سرشار مسکرانا اندر چال گیا۔۔۔۔
....................................................................
عالیان کی آنکھ مونانل کی گھیتی سے کھلی نو دنکھا نو دنکھا اس کی چاہت اس کے سیتے پہ سررکھ کے
م
یٹھی بی ید سورہی ہے۔عالیان نے چاہت کے سر کو نوسہ دنا اور فون دنکھا نو ڈنڈ کا
تھا۔۔۔۔۔عالیان نہت آرام سے نات کررہا تھا کہیں چاہت چاگ پہ چانے
م
چاہت اور عالیان اتھی اپیرنورٹ نہیچے تھے۔آج عظم ضاحب الریب اور اقان ناکسیان چارہے
تھے۔نو اتھیں سی آف کرنے آنے تھے۔"موم ڈنڈ میں آپ لوگوں کو نہت مس کروں
گی۔"چاہت اداس ہونے ہونے نولی۔۔۔۔۔
آنی مجھے نہیں مس کریں گی۔"ناس کھڑا اقان شکوہ کر بیٹھا۔۔۔چاہت نے اس کے سر پہ ہاتھ"
رکھا اور نولی۔۔۔۔
ک نوں نہیں مس کروں گی۔آخر کو میرے کرتم ناپیر جو ہو تم۔مجھے نو آپ سب کی نہت ناد آنے"
"،،،،،،گی
..چاہت منہ ل نکا کہ نولی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 245
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اوہو میری بیتی اداس ک نوں ہورہی ہے۔ہم چلدی وایس آچابیں گے۔اگر میری بیتی کہے نو ہم"
ع م
نہیں چانے" م ضاحب اس کے سر پہ ہاتھ ر ھتے ہونے نولے۔۔۔۔۔
ک ظ
نہیں ڈنڈ !!آپ چا یتے مجھے ینہ ہے اگر کونی ضروری کام پہ ہونا نو آپ پہ چانے نہیں شکرپہ"
اسی لتے آپ چا یتے"چاہت نولی نو الریب نے اس کی نایید کی۔۔۔۔۔۔۔
ہاں بییا!اگر ضروری کام پہ ہونا نو ہم پہ چانے۔اجھا اب ہم چلتے ہیں۔ل بٹ ہورہا ہےنا"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
ن
اورکے ڈنڈ ی یک کٹیر اور ہیحتے ہی کال کرنے گا۔"عالیان ا یتے ڈنڈ کے گلے ملتے نوال۔وہ ایتی موم"
اور اقان کو ہگ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
سب اندر چلے گتے۔ان کے چلے چانے کے ئعد چاہت اور عالیان تھی ئکل گتے۔چاہت جونکہ
آج نونی نہیں گتی تھی۔وہ گھر چانا چاہتی تھی لیکن عالیان اسے اکیلے گھر نہیں رہتے دے شکیا
م
تھا۔۔۔۔سو اس نے سوچا چاہت کو شاتھ ہوسییل لے چانا چانے۔پہ ہوسییل عظم ضاحب کی
ج ی
محبت کا بییچہ تھا۔اتھوں نے نہت محبت سے پہ ہوسییل ییانا تھا۔اس کا سمار لوس ا یس کے
ل ی
نار چاہت تم رو ک نوں رہی ہو۔موم ڈنڈ چید دنوں کے لتے ہی نو گتے ہیں۔چلدی آچابیں گے"
وایس۔۔"عالیان نے چاہت کو سوں سوں کرنے دنکھا نو اسے حپ کروانے لگا۔۔۔چاہت اب
نلکل نہلے جیسے ہوگتی تھی۔عالیان نہیں چاییا تھا کہ اس کے دماغ میں کیا چل رہا ہے۔لیکن
اس نہلے جیسا ہونا دنکھ وہ جوش تھا۔
مجھے سچ میں موم ڈنڈ اور اقاب کی نہت ناد آنے کی۔اب مجھے ا جھے ا جھے کھانے کون کھالنے"
گا۔اور ایتی شاری روبین کس کو سیاؤں گی۔اور میرے شاتھ اب کون کھیلے گا۔۔۔"اب وہ تچوں کی
طرح ہویٹ ہاہر ئکال کر رونے لگی۔۔۔
حپ نلکل حپ اب مجھے آواز پہ آنے۔اگر اب تم رونی نو میں تمہیں گاڑی سے ناہر تھییک"
دوں گا۔اور موم ڈنڈ کویسا ہمیشہ کے لتے گتے ہیں جو ایتی اور انکی یگ کررہی ہو"آخرکار عالیان اس
کے ڈرامے سے ییگ آکے غصےسے نوال۔۔۔۔۔۔۔
تمہیں ییا ہے۔آج کل ناکسیان میں نا انک پری یڈ چال ہوا ہے۔"۔۔۔۔۔"
چاہت سب نانو ہونے ہوں گے تم میری نےنی ہو"۔۔۔۔۔۔۔عالیان اسے سمجھانے ہونے"
نوال۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا مظلب میں تمہیں کونی تچی لگتی ہوں"چاہت حصے سے منہ تھالکے نولی۔۔۔۔۔"
عمر اور قد میں نہیں لیکن خرک نوں سے نلکل جھونی سی نےنی لگتی ہو"عالیان مزند اسے"
ج ھیڑنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
میں نو تچی ہی لگوں گی نا اور وہ جھ نکلی م یڈی نو جوئصورت دوسیزہ ہے نا"چاہت چل کے"
نولی۔۔۔۔۔
ہاں کہاں وہ اور کہاں تم۔۔۔وہ تھہری انک جوئصورت اور ہاٹ ڈاکیر اور انک تم جھونی تچی"
عالیان اسے مزند چال رہا تھا۔وہ ا یتے ہویٹ دای نوں نلے دنانے ہونے ہیسی کٹیرول کرنے"،،،،،
ہونے نوال۔۔۔۔۔
اجھا وہ ہاٹ اور جوئصورت جھ نکلی کہیں کی۔۔ سکل نو ایسی ہے جیسے کسی نے منہ پہ سفیدی کی"
دکان الٹ دی ہو۔"چاہت چلتے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 251
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
وہ سکل سے کجھ تھی لگے۔تمہیں اس سے کیا۔کہیں تم چل نو نہیں رہی ۔۔۔۔۔تم نو مجھے اس"
کے لتے جھوڑ کے چانے والی تھی نا۔۔"عالیان نے آخری نات سیحیدگی سے کہی نو چاہت
نولی۔۔۔۔
چلتی ہے میری جونی اور جہاں نک نات جھوڑنےکی ہے نو وہ میں اس کے لتے نہیں تمہاری"
جوسی کے لتے چانا چاہتی تھی۔"چاہت منہ ییانے ہونے ہونے۔۔۔۔
کسی کے لتے تھی پر چانا نو چاہتی تھی چانا نو چاہتی تھی نا"عالیان سیحیدہ ہوگیا۔۔۔۔۔۔"
عالیان مجھے اس نارے میں کونی نات نہیں کرنی۔"چاہت اس دن کے نارے میں سوچ کے"
دکھی ہوگتی تھی اور عالیان کی نات نا لتے لگی۔۔۔عالیان تھی سمجھ گیا اس لتے کجھ پہ
نوال۔۔۔۔ہوسییل آحکا تھا۔عالیان نے گاڑی نارکیگ میں نارک کی۔چاہت نو دنکھ کے حیران
ہوگتی اییا پڑا ہوسییل ۔۔۔۔
....................................................................
عالیان نے چاہت کا ہاتھ تھام لیا اور اندر لے گیا۔ عالیان سبٹیر ڈاکیر تھا ۔سب عالیان کو گڈ
مارییگ نول رہے تھے۔عالیان جواب دے رہا تھا۔چاہت سے تھی ا جھے سے نی ہ نو کررہے تھے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 252
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اتھیں ا یتے نوس کی چان کا ینہ تھا کہ وہ اس چاہت نامی طوطے میں انکی ہے نو وہ کسی طور
ا یتے نوس کو ناراض نہیں کرنا چا ہتے تھے۔عالیان چاہت کو ا یتے کیین میں لے گیا۔کیین نہت
پڑا تھا۔چاہت صوقے پہ بیٹھ گتی۔اور عالیان نوال۔۔۔۔۔
"،،،،،،،تمہیں کیسا لگا ہمارا ہوسییل چاہت"
ہاں ہوسییل نو اجھا ہےلیکن چ ید لوگ نہیں "چاہت عالیان کو سیانے ہونے نولی۔۔۔۔"
چید لوگوں سے تمہارا کیا مظلب ہے "عالیان اسے شکی ئظروں سے دنکھتے ہونے نوال۔۔۔۔۔"
چید لوگوں سے مراد تم اور تمہاری وہ نالسیک کی جھ نکلی "چاہت کھڑی ہوگتی اور الپرواہی سے"
منہ ییانے ہونے نولی۔۔نا عالیان اس کے فریب گیا اور اس کی کمر میں ہاتھ ڈال جود کے فریب
کیا اور وہ سیدھی اس کے سیتے سے آلگی۔اس کے ہاتھ عالیان کے سیتے پر تھے۔چاہت نوکھال
گتی۔عالیان اس کے کان میں نوال۔۔۔۔۔
جیسا تھی ہوں تمہارا ہی ہوں اب تمہیں شاری زندگی مجھے جھیلیا جو ہے"پہ کہہ کے عالیان نے"
اس کے کان کی لو جوم لی۔۔
" ہہں جوش فہم یاں "
چاہت گ ھیراہٹ پہ قانو نانے ہونے اکھڑ لہچے میں نولی۔۔۔۔۔
چاہت نے اس کی آنکھوں میں دنکھا نو اسےسجانی اور محبت کا تھاتھیں مارنا سم یدر ئظر آنا اس نے
ئظریں خرالیں۔۔۔
عالیان نےاس کے ما تھے پہ لب رکھ دنے۔اور جییج کرنے چال گیا۔عالیان حب ناہر آنا نو ڈارک
نل نو ڈاکیرز کے نوی نفارم میں تھا اس نے ل بب کوٹ نہن رکھا تھا۔پہ رنگ اس پہ نہت جچ رہا
تھا۔وہ چاہت کے فریب گیا اور اسے ایتی سبٹ پہ بیٹھا دنا۔اِ س سبٹ پہ آج نک عالیان کے
عالوہ کونی اورپہ بیٹھا تھا اور پہ ہی کسی ہی ہمت ہونی تھی۔۔۔۔
اس نےچاہت کو وہاں یٹھانا اور جود زمین پر دوزانوں بیٹھ گیا۔اس نے چاہت کے ہاتھ ا یتے
ہاتھوں میں لتے اور نوال۔۔۔۔۔
چاہت مجھے نہیں ییا کہ تم میرے نارے میں کیا سوچ رہی ہو۔لیکن چاہت میری ازچد کوشش"
رہے گی کہ تم ہمشہ شاتھ رہو۔میرے ناس رہو ۔مجھے تمہاری عادت ہوگتی ہے۔میں تمہارے ئعیر
جییا ئصور تھی نہیں کرشکیا۔مجھے تم انک موقع دے کے دنکھو تمہیں جیتی ئکل نف میری اور میڈی
کی وجہ سے ہونی ہے میں اس کا ازال کروں گا"اس نے انک ہاتھ چاہت جہرے پہ رکھا تھا۔
...................................................................
ارے نار عالیان آج نو کاف ل بٹ ٹ"ضامن عالیان کے کیین میں آنا۔اس نے ئعیر نوک کتے"
دروازہ کھوال۔انک ہوسییل میں وہ اور میڈی تھےجو عالیان سے ای یا نےئکلف تھے۔نافی اس سے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 255
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ت ل س
ڈرنے تھے۔میڈی نو جود کو اس ہوسییل کا مالک ھتے گی ھی ہر وقت سیاف سے ند میزی
ت مج
سے بیش آنی ۔شارے سیاف کو وہ نلکل یسید نہیں تھی۔لیکن اتھیں چاہت نہت یسید آنی
تھی ایتی نوالیٹ ییحر کی وجہ سے۔ہر وقت اکڑ میں رہتی تھی کہ وہ عالیان کی ہونے والی ی نوی
ہے۔پر آج اس کی چکہ عالیان کے دل اور ہوسییل کی مالکن کی چگہ مسزچاہت عالیان
..کےناس تھی۔۔۔۔
ب
اس کی نات منہ میں ہی رہ گتی ۔شا متے چاہت عالیان کی حٹیر پہ یٹھی ۔نانگیں بییل پہ
خڑھانے۔ناؤں جھالنی الپرواہ سی وہ گٹم کھیلتے میں مصروف تھی۔ضامن کی آواز پہ اس نے چلدی
سے ناؤں ییچے کتے۔ضامن حیران ہوا ایتی تھاتھی کو نہاں دنکھ کے۔وہ اندر گیا۔اور چاہت کو
شالم کیا۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
ہ ک ت ْ کی لع َّس ُ
ن ی
ال الم م تھا ھی۔۔۔ سی یں آپ ۔آپ اچا ک نہاں؟؟"ضامن سوال پہ سوال کرنے"
لگا۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
ُ ُ
اوعلیکم ال َّسالم ضامن تھانی ۔میں نلکل تھیک ہوں ۔وہ آج موم ڈنڈ اور اقان ناکسیان چلے گتے"
ہیں اور میں گھر پہ اکیلی ہونی نو حب نک وہ وہاں ہیں میں روز نہاں آؤں گی "چاہت نے
سیدھے ہونےہی فورا جواب دنا۔۔۔۔۔
چاہت ت۔۔۔پہ کہاں گتی "عالیان اتھی کام بییا کے کیین میں آنا نو دنکھا کہ چاہت وہاں"
نہیں تھی۔اس نے واسروم میں تھی دنکھا وہ کہیں نہیں تھی۔وہ پریسان ہو گیا۔ا یتے کیین
سے ئکل گیا۔ہوسییل میں پریسانی میں ادھر ادھر ڈھونڈنے لگا۔"ییا نہیں پہ لڑکی کہاں چلی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 259
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
گتی۔ہر وقت مجھے پریسان کرنے کا نہانے ڈھونڈنی رہتی ہے"جود سے پڑپڑانے ہونے اسے
ہوسییل کے کورڈور میں اسے ڈھونڈ رہا تھا کہ ناس سے انک پرس گزری۔اس نے پرس سے
نوجھا۔۔۔۔۔۔
"Excuse me sister!Do you see my wife?"...
پرس نہلے نو عالیان کی نےنانی پہ مسکرانے ئعیر پہ رہ شکی۔ کسی نے تھی عالیان کو کٹھی کسی
لڑکی کے لتے اییا پریسان نہیں دنکھا تھا۔نہاں نک میڈی کے لتے تھی تھیں ۔مسکراہٹ دنانے
ہونے نولی۔۔۔۔
"Dr.she is in children ward "....
"O thank you so much sister".
پہ کہہ کے وہ چانلڈرن واڈ کی طرف چل دنا۔آج اتھی نک اسے میڈی سےشامیانہیں ہوا تھا۔وہ
شکر ادا کررہا تھا آج کل وہ میڈی سے و یسے تھی نہت خڑھیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔اسے چاہت کی
الپرواہی پہ نہت غصہ آرہا تھا۔۔۔
پہ لڑکی تھی پہ ،،اسے کسی طور شکون نہیں ہے۔ییا کے نہیں چاشکتی تھی۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ"
چلڈرن واڈ نہیجا نو دنکھا چاہت وہاں تچوں کے شاتھ کیرم کھیل رہی تھی ۔سب تچے ئقری یا تھیک
تھے۔لیکن ہیری نامی تچہ نوڑا زنادہ یٹمار تھا۔نو چاہت اور نافی تچے اس کے ناس آ گتے تھے اور
وہاں اسی کے ی یڈ پہ کھ یلتے لگے۔۔۔۔۔چاہت ان کے شاتھ نلکل تچی یتی ہونی تھی۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 260
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اندر شارے تچوں اس طرح ہیستے کھیلتے دنکھ عالیان کا غصہ تھک سے اڑگیا اور اس کے جہرے
پہ مسکراہٹ آگتی۔۔۔
وہ دروازہ پہ کھڑا چاہت کو تچوں کے شاتھ کھیلتے ہونے دنکھ رہا تھا۔شاتھ شاتھ مسکرا تھی رہا
تھا۔وہ اندر گیا اور چاہت سے مجاطب ہوا۔۔
چاہت تم نہاں کیا کررہی ہو۔"چاہت عالیان کی غصے سے تھری ہونی آواز سے ک ھیراگتی اور جود"
سے نولی۔۔۔۔
لو آگیا چالد اب مجھے تچوں کے شاتھ کھیلتے تھی نہیں دے گا"۔۔۔۔۔"
میں تم سے کجھ نوجھ رہا ہوں اور تم مجھے ییاکے نو آشکتی تھی پہ"عالیان نوال نو چاہت کھڑی"
...ہوگتی ۔شارے تچے اتھیں ہی دنکھ رہے تھے۔چاہت عالیان کی طرف م نوجہ ہونی اور نولی
وہاں تمہارے کیین میں نور ہورہی تھی۔کونی تھا تھی نہیں نات کرنے کو۔کیا کرنی دنواروں سے"
نابیں کرنی اس لتے نہاں آگتی۔دنکھو پہ کیتے ی یارے تچے ہیں پہ۔اگر پہ تھیک ہونے نو میں ان
کے شاتھ کرکٹ کھیلتی۔پر سب یٹمار ہیں اس لتے کیرم کھیل رہی ہوں ۔"۔۔۔۔۔۔
تمہیں ییا ہے پہ تچے یٹمار ہیں اور تم انہیں پریسان کررہی ہو۔"عالیان مصنوعی غصے سے"
نوال۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 261
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
سچ میں ۔ کہیں میں انہیں پریسان نو نہیں کررہی ہوں۔کونی نات نہیں ان تچوں سے ہی نوجھ"
لیتے ہیں"چاہت تچوں کی طرف م نوجہ ہونی اور ان سے نوجھا۔۔۔۔
تچو !کیا تم لوگ پریسان ہورہے ہو کھیلتے سے۔"سب نے ائکار کردنا۔وہ نو تچے تھے اتھیں اییا"
.کھیل زنادہ یسید تھا۔۔۔۔
دنکھا میں نے کہا تھا پہ کہ پہ پریسان نہیں ہورہے۔اب تم چاؤ نہاں سے ہمیں کھیلتے"
دو"چاہت وضاحت د یتے لگی شاتھ شاتھ عالیان کو دھکیلتے لگی۔۔عالیان ئعیر کجھ نولے ناہر ئکل
گیا۔اسے چاہت پہ چد سے زنادہ ییارآرہا تھا۔۔۔۔
....................................................................
ارے عالی!تم نہاں ہو اور میں تمہیں تمہارے کیین میں دھونڈ رہی تھی۔"عالیان جو اتھی اتھی"
چلڈرن واڈ سے ناہر آنا تھا۔وہ ہوسییل کے کورنڈور سے گزر رہا تھا۔کہ اسے میڈی کی آواز آنی جو
شا متے سے آرہی تھی۔عالیان کاچلق نک کڑوا ہوگیا۔۔۔۔
آپ کو کجھ تھی نہیں ملے گا مسڑ عالی"!!چاہت ہیستے ہونے نولی۔دونوں میڈی کی موجودگی کو "
نوری طرح فراموش کرچکے تھے۔کہ ان کے عالوہ تھی اس کیین میں کونی اور ئقس تھی بیٹھا
ہے۔۔۔۔
تھیک ہے تھر تھول چاؤ کے میں تمہیں چانے دوں گا"،،،عالیان اسے ا یتے فریب کرنے"
ہونے نوال۔اس نے چاہت کا ہاتھ نہیں جھوڑا تھا۔۔۔۔
عالیان وہ کیا سوجےگی کہ کیتے ندتمیز ہیں ،،،میرے ہونے ہی ل یال مح نوں گری سروع"
کرگتے"چاہت نلش کرنے ہونے نولی۔عالیان اسے دنکھتے ہونے نوال۔۔۔۔۔
اف عالیان تم مجھے ناگل کرکے جھوڑو گے"چاہت جود سے نولتی مسکرانے ہونے چلڈرن واڈکی"
طرف چارہی تھی۔کہ اچانک میڈی اس کے شا متے آگی۔وہ غصے سے سرخ ہورہی تھی۔۔۔۔۔
مجس مجس
غ ھ
تم ا یتے آپ کو تی کیا ہو ہاں؟؟عالی سے دور رہو ھی"وہ چاہت سے صے سے نولی نو"
چاہت تھی کم تھی وہ اسے خڑانے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔
شاند تم تھول رہی مس میڈی میں عالیان کی ی نوی ہوں تم ناہر والی ہو نو تم عالیان سے دور"
رہو عالیان میرا ہے۔دنکھ نو لیا ہوگا آج تم نے"چاہت کی نات پہ اسے مزند آگ لگ گتی۔۔۔
نو نلڈی"میڈی گالی د یتے والی تھی کہ چاہت سے غصے سے نولی۔۔۔۔"
ک
او ۔۔مس جھ نکلی گالی نہیں ۔۔۔ورپہ تم چایتی نہیں میں حیز کیا ہوں ۔چد میں رہو زنان یچ"
یھ
"،،،،،،،،لوں گی تمہاری
زہر لگ رہی ہو تم مج ھے"میڈی ضنط کرنے ہونے دایت بیس کے نولی۔۔۔"
اجھا اگر زہر لگ رہی ہوں نو کھا کے مرچاؤ ۔کم سے کم عالیان کی چان نو جھونے گی۔اب ہ نو"
،،"،،آگے سے
اس سے نہلے مزند کجھ کہتی چاہت اسے شانڈ پہ کرنی چلی گتی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 268
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میڈی مزند کڑھتی رہی ۔۔۔۔
تمہیں نو میں جھوڑوں گی نہیں "میڈی پہ کہہ کے چلی گتی۔۔۔۔"
چاہت نے تچوں کو چاکلییس اور
balloons
دنے نو تچے جوسی سے تھولے نہیں سمارہے تھے۔۔چاہت نہت جوش تھی۔اس کا آج کا دن
تچوں کے شاتھ نہت اجھا گزرا۔۔۔۔۔
ب
رات ہوچکی تھی۔عالیان واڈ کا چکر لگانے گیا تھا۔چاہت عالیان کے کیین میں یٹھی تھی۔وہ
اس کی حٹیر پہ بیٹھے سو گتی۔وہ ایتی تھک گتی تھی کہ بیٹھے بیٹ ھے سو گتی۔عالیان وایس آنا نو چاہت
کو گہری بیید میں سونے دنکھا نو مسکرانے ہونے اس نک آنا۔۔
چاہت کے نال اس کے جہرے پہ آرہے تھے۔عالیان نے اس نال اشکے کان کے ییجھے
کردنے۔اور اس کا ماتھا جومتے ییجھے ہوا۔ اتھیں گھر کے لتے ئکلیا تھا۔وہ جییج کرکے آنا۔اس
نےچاہت کی بیید خراب ہونے کے ڈر سے اسے حگانا نہیں ۔اس نے مونانل ۔کار کیز لیں اور
چاہت کو ایتی ناہوں میں تھر لیا۔وہ حب کورنڈور سے گزر رہا تھا ۔۔میڈی تھی وہاں تھی وہ نو چل
چل کے کونلہ ہورہی تھی۔۔۔۔سب اتھیں معتی حیز ئظروں سے دنکھ رہے تھے۔سیاف عالیان
کا پہ روپ نہلی نار دنکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 269
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان نے پرمی سے چاہت کو فریٹ سبٹ پہ یٹھانا۔۔اور سبٹ ییلٹ ناندھ دی۔آج وہ جود تھی
نہت تھکا تھا۔چاہت کو گہری بیید میں دنکھ کے عالیان اس ک نظرف دنکھ کہ نوال۔۔۔۔
مس آقت !!ہر روز تمہاری یتی جونی دنکھتے کو مل رہی ہے۔کیا ہو تم مجھے جود نہیں سمجھ آنا"
؟؟"عالیان اس سے ا یسے نابیں کررہا تھا۔جیسے وہ سب سن رہی ہو۔ل یکن وہ نو گھوڑے ییج کہ سو
رہی تھی۔۔۔۔
وہ چلد ہی گھر نہیج گتے۔عالیان نے چاہت کو گاڑی سے ئکاال۔اور اسے کمرے الکے ییڈ پہ لی یا
دنا۔جییج کرنے کے ئعد چاہت کے فریب ل بٹ گیا۔ چاہت کو ایتی ناہوں میں تھر کے وہ گہری
بیید سوگیا۔وہ تھی نہت تھک گیا۔۔۔۔۔۔
....................................................................
آدھی رات کو چاہت کی آنکھ تھوک کی وجہ سے کھلی ۔اس نے دن میں پیزا کھانا تھا اس کے ئعد
کجھ تھی نہیں کھانا۔عالیان نے اس کے لتے کھانا تھچوانا تھا۔لیکن اس کا موڈ تھیں تھا اس وقت
کجھ کھانے کو۔وہ تچوں کے شاتھ کھیل رہی تھی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 270
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت نے جود کو عالیان کے حصارمیں نانا ۔اسے کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کرے اکیلے ناہر
چاکے کجھ ییا تھی نہیں شکتی تھی۔اسے جوف آرہا تھا اکیلے ناہر چانے سے۔لیکن تھوک تھی
نہت لگی نو اس نے عالیان کو حگانے کی کوشش کی۔۔۔۔۔۔
تمہیں میں ایتی ناہوں ۔میں اتھا کے النا ہوں "عالیان نے اسے ییانا۔نو وہ سرمیدہ سے ہوگتی"
۔۔۔۔۔
نو مج ھے حگاد یتے نا"۔۔۔۔۔۔۔۔"
میں تمہاری بیید نہیں خراب کرنا چاہیا تھا ۔۔"عالیان نوال۔۔۔۔"
پر سب کیا سوچ رہے ہوں گے"چاہت قکرمیدی سے نولی۔۔۔۔۔"
کونی کجھ نہیں سوچ رہا ہوگا۔میں کسی عیر کونہیں نلکہ ایتی ی نوی کواتھا کے النا ہوں ۔کسی کو کیا"
پرانلم ہوگی"عالیان مسکرانے ہونے نوال۔۔۔
پر"چاہت کجھ نولتی نو عالیان نے اسے حپ کروادنا۔"
....................................................................
چاہت کی آنکھ کھلی تھی ناتم دنکھا شات تج رہے تھے۔وہ اتھی تھی عالیان کے حصار میں تھی۔وہ
عالیان کے حصار سے ئکلی فریش ہوکے وایس آنی نو ناسنہ ییانے کچن میں چلی گتی۔ناسنہ
ییانے کے ئعد عالیان کو حگانےکی عرض سے کمرے میں گتی۔عالیان کو دنکھ کے اسے انک
سرارت سوجی۔اس نے ہیسی دنانے ہونے اسے نورا کرنے کا سوچا۔۔۔۔
اور اتھی اتھی تم جو غصہ کررہے تھے۔اس کا کیا"۔۔۔وہ سوں سوں کرنے ہونے نولی۔۔۔۔۔"
تم کب سے ڈرنے لگی ہاں ۔۔اور مذاق ضرف تم کرشکتی ہو تمہارا پہ مسیر سڑو تھی نو کرشکیا ہے"
نا۔"عالیان سے ا یتے سیتے سے لگانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔نو چاہت نے اس کے سیتے پہ مارا نو
عالیان نے ہیستے ہونےاسے چاپر کا حظاب دے دنا۔دونوں کس قدر جوش ہیں انک دوسرے
کے شاتھ لیکن ان دونوں کو نہیں ییا کہ قسمت ایسا کھیل رچانے گی کہ دونوں کا سب کجھ نہس
نہس ہوچانے گا۔۔۔۔۔۔۔
ینہ نہیں چاہت کہاں رہ گتی۔کییا ل بٹ ہو گتے ہیں ۔اور پہ اور دپر کررہی ہے"عالیان اس وقت"
ن ن گ ک ج ٹ چ
شدند ھ الہٹ کا سکار تھا۔گاڑی کے ناس ھڑا نار نا ھڑی د کھ رہا تھا۔وہ دونوں آلرنڈی ہت
ل بٹ ہو چکے تھے۔اور چاہت مزند ل بٹ کروارہی تھی۔ ۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 279
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت دومبٹ میں ییچے نہیچو۔اگر ذرا شا تھی اور ل بٹ ہونی نو میں تمہیں جھوڑ کے چال چاؤں"
گا۔تھر چانی رہیا اکیلے نوی نورستی "عالیان اسے دھمکانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
ارے آرہی ہوں۔دو مبٹ صیر نہیں کرشکتے۔"چاہت ییگ سیٹ ھالتی ہونی گاڑی نک"
آنی۔۔۔۔۔۔۔۔
کییا صیر کرنا میں دو مبٹ کر کر کے آدھا گھبنہ ہوگیا تمھیں ۔تمہاری ییارناں ہی نہیں چٹم"
"،،،،،،ہورہیں۔جیسے نوی نورستی نہیں نلکہ فیشن سو میں چارہی ہو
عالیان دایت بیستے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔عالیان نے گاڑی سیارٹ کردی۔۔۔
او مسیر سڑو !!تمہاری طرح قارغ نہیں تھی۔گھر کے کام کرکے آنی ہوں۔تم نے نو یس ناسنہ"
کیا اور ییار ہوکے ئکل لتے۔میں نے ناسنہ ییانا۔پرین دھونے اور دن کے لتے ئفن تھی ییانا ا یتے
لتے۔ک نونکہ نونی کے ئعد تمہارے ہوسییل کے اس تھوہڑ سنف کا ند ذائفہ کھانا نہیں کھاشکتی۔۔
تم کھانے رہیا۔"۔۔چاہت منہ تھوال کے نولی۔۔۔۔۔۔
مجس
تم سے نو نات کرنا ہی نے کار ہے جود کو ییا نہیں نوپ ھتی ہو۔دی یا کا ہر کام تم ہی کرنی ہو"
نافی نو نےکار ہیں نا۔"عالیان نوال۔۔۔۔۔۔
مجس
م ہ
اگر سب جود کو نےکار ھتے یں نو یں کیا کروں"،،،،چاہت کیدھے احکانے ہونے عالیان"
پہ طیز کرگتی۔شاتھ ہیسی کٹیرول کرنے کی کوشش میں ہلکان ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 280
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
مجس
تمہارے مظانق میں نےکار ہوں "۔۔۔۔عالیان اس کا طیز ھتے ہونے اس سے نوال۔۔۔۔۔۔"
ش ق س
میں نے لوگ کہا۔ میں نے تمہارا نام نو نہیں لیا۔اگر تم جود کو صول ھتےہو نو یں کیا کر تی"
ک م مج
ہوں"چاہت مصنوعی اقسوس سے نولی۔۔۔۔۔
اس کی نونی آچکی تھی۔وہ اپرگتی ۔عالیان کا شارا موڈ خراب ہوحکا تھا۔وہ ہرگز چاہت سے تخث
نہیں کرنا چاہیا تھا۔چاہت کے انگزمز سروع ہونے کو تھے۔۔۔۔اس لتے آج کل نونی میں اس
کی پڑھانی عروج پہ تھی۔۔ان دونوں کی شادی کو جھ مہیتے ہو چکے تھے۔۔۔۔
....................................................................
پہ عالیان کہاں رہ گیا۔کییا ل بٹ ہوگیا ہے ۔جھ تحتے والے ہیں اور اتھی نک نہیں آنا۔رات"
ہونے والی ہے۔اوپر کیتی سردی ہے۔لگیا ہے آج میں فرپز ہی ہوچاؤں گی۔اوپر چیاب کے
مزاج ہی نہیں مل رہے۔پہ کال اتھا رہا ہے اورپہ ہی میسحز کا جواب دے رہا ہے۔آج آنے نو
شہی ایتی نابیں سیاؤں گی نا کہ شاری زندگی ناد ر ک ھے گا"چاہت غصے سے ناگل ہورہی تھی وہ اتھی
نارکیگ میں کھڑی اس کا و یٹ کررہی تھی۔اسے دو گھیتے ہو گتے تھے ای نظار کرنے ۔۔۔۔۔۔۔
لتے وہ ل بٹ ہوگیا۔۔۔۔۔
ناتم دنکھا نو جھ تج رہے تھے۔شاتھ پیز نارش ہورہی تھی۔اسے چاہت کی ناد آنی کہ اسے نونی سے
نک کرنا تھا۔وہ مزند پریسان ہوگیا۔کیین میں فون دنکھا نو چاہت کی کونی ٢٥مسڈ کالز تھیں اور کتی
میسحز ۔اس نے فورا چاہت کو کال کی۔جو
unreachable
آرہا تھا۔وہ مزند پریسان ہوگیا۔۔۔۔
ییا نہیں چاہت کا فون لگ ک نوں نہیں رہا۔"۔۔۔۔۔"
اس نے فورا گاڑی ئکالی اور نوی نورستی کی طرف موڑ دی۔وہ نونی نہیجا نو نوری نونی چالی تھی۔اندھیرا
تھیل حکا تھا۔اور اسے مزند پریسان موسم کررہا تھا۔جو کافی خراب تھا۔اس نے نوری نونی جھان
ماری لیکن چاہت کا کہیں انا ییا نہیں تھا۔۔۔۔
وہ ناہر ئکل گیا۔گاڑی میں بیٹھ گیا۔اور گاڑی دوڑانے لگا۔شاتھ شاتھ ادھر ادھر ئظریں تھی دوڑا رہا
تھا۔اب اسے ایتی الپرواہی پہ غصہ آنے لگا۔وہ نے یس ہورہا تھا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 283
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کو دھونڈنے دھونڈنے وہ ییا نہیں کہاں نہیچ حکا تھا۔۔۔۔۔۔
اسے دورسے کونی لڑکی ئظر آنی جو شاند نارش میں تھیگ رہی تھی۔۔۔جیسے جیسے وہ نہیجا فریب اسے
ب
ئقین ہوگیا۔کہ وہ کونی اور نہیں نلکہ اس کی چاہت تھی۔جو بییج پہ یٹھی تھیگ رہی تھی۔اسے
چاہت کی چالت دنکھ کہ جود پہ نے ایتہا غصہ آرہا تھا۔۔۔۔اسے چاہت کو اس سیسان چگہ پہ
اکیلے بیٹھے دنکھا اس کا روکا ہوا شایس تجال ہوا۔اس کو پہ سوچ کے ہی چان ئکل رہی تھی کہ اگر
چاہت کو کجھ ہو چانا نو وہ جود سے ئظریں کیسے مالنا۔۔۔۔۔۔
عالیان نے گاڑی روکی۔فورا گاڑی سے ئکال اور دوڑنا چاہت نک نہیجا۔۔۔۔۔۔ "چاہہہہت "!اس
نےچاہت کو آواز دی نو چاہت نے سر اتھا کے دنکھا نو شا متے سے عالیان تھاگیا ہوا اس کی
طرف آرہا تھا۔وہ تھی تھیگ حکا تھا چاہت تھی فورا کھڑی ہونی اور تھا گتے ہونے عالیان کے سیتے
سے لگ گتی اور زور زور سے رونے لگی۔۔۔۔۔
کہاں تھے تم ۔کیتی دپر کردی تم نے ۔میری کیا چالت ہورہی تھی۔کییا ڈر گتی تھی میں تمہیں"
ییا ہے۔میں راسنہ تھیک گتی تھی۔اور اوپر سےموسم "۔۔۔۔۔۔
اس کی رونے رونے ہجکی ییدھ گتی۔وہ مسلسل شکوے کررہی تھی عالیان سے۔عالیان اسے
حپ کرانے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
....................................................................
عالیان چاہت کو کمرہ میں النا۔اس کے کیڑے نورے تھیگے تھے۔عالیان کو کجھ سمجھ نہیں آرہا
تھا۔کیسے اس کے کیڑے جییج کرے تھر اس نے ایتی میڈ کو کال کی جو صفانی کرنے آنی
تھی۔وہ گھر کے فریب ہی رہتی تھی۔نارش تھم چکی تھی۔اس نے آکے چاہت کے کیڑے جییج
کروادنے۔اور چاہت کے لتے سوپ تھی ییادنا اورچلی گتی۔۔۔۔۔
بیٹھک کی۔چاہت کا ہیس ہیس کے پرا چال ہورہا تھا۔چاہت کی تھوڑی طی نعت خراب تھی نو پہ
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 287
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ہی عالیان آج ہوسییل گیا اور پہ ہی چاہت نونی نورے دن چاہت عالیان کا سر کھانی
رہی۔۔۔۔۔۔
..................................................................
شام کو چاہت نہت نورہورہی تھی عالیان کام میں مصروف تھا نو چاہت نے اسے ییگ کرنے کا
سوچا جیسے اس دن عالیان نے اسے کیا تھا۔اس نے نی وی پہ اوتچی آواز میں انک نالی وڈد کی
ب
کامیڈی موی لگا دی۔عالیان صوقے پہ بیٹھا کام کررہا تھا۔چاہت ییڈ پہ یٹھی ناؤں جھالنی زور زور
سے ہیستے لگی۔عالیان اسے ا یسے ناگلوں کی طرح ہیستے دنکھ اجیٹھے سے اسے دنکھیا لگا ۔اور اس
سے حیرانگی سے نوجھتے لگا۔۔۔۔
کیا ہوا ناگلوں کی طرح کنوں ہیس رہی ہو؟"۔۔۔۔۔"
ک نوں ہیسیا م نع ہے کیا۔اییا مزے کا کامیڈی سین تھا اور تم کہہ رہے ہو ہیس ک نوں رہی ہو"
۔"چاہت ناک تھالکے کہتے لگی۔۔۔
ی ھ ج
ھ ج
نار آواز آہسنہ کرو میں ڈسیرب ہورہا ہوں "عالیان نی وی کی پیز آواز سے ال کے نوال۔۔۔۔۔"
مجھے ا یسے مزہ نہیں آنا نو ولٹم کم نہیں ہوگا۔"چاہت اسےمزند ییگ کرنے کے لتے نولی۔۔۔۔"
چاہت یید کرو اسے"عالیان اتھا کھڑا ہوا۔۔۔"
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 288
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں نہت نور ہورہی ہوں اس لتے نی وی یید نہیں ہوگا"چاہت تھی لڑنے کے لتے کھڑی"
ہوگتی۔۔۔۔۔۔
اف ہللا ڈنڈ کس مصی بت میں میری چان ڈال دی آپ نے "عالیان دہاناں د یتےلگا۔۔۔۔"
س
کیا مظلب میں تمہیں مصی بت لگتی ہوں "چاہت اس کی نات کا مظلب ھتے ہونے صے"
غ مج
سے نولی۔۔۔۔۔
ہاں نلکل حب سے میری زندگی میں آنی ہو۔میرا جییا خرام کر رکھا ہے تم نے"عالیان اس کی"
خرک نوں سے ییگ آکے ت ھٹ پڑا۔۔۔۔۔
ہانے ہللا !میں نے تمہارا نہیں تم نے میرا جییا خرام کر رکھا ہے۔شادی سے نہلے کیتی پرشکون"
زندگی تھی میری لیکن اب تم جیسا سڑو میرے مٹھے لگ گیا ہے"چاہت غصے سے نولی۔۔۔
دونوں لڑنے لگے۔لڑے لڑنے انک دوسرے کی شاری چام نوں کو کھول کے رکھ دیں ۔کییا
لڑنے لڑنے تھک گتے ۔چاہت اور عالیان حپ ہو گتے تھر فہقہے لگانے لگے۔عالیان چاہت
کے آنے سے کییا ندل گیا تھا۔اس کی طرح ہوگیا تھا نلکل۔سیحیدہ مزاج عالیان اب نلکل ندل
گیا تھا۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
چاہت نہیچ پہ خڑھ گتی اور اسے دور کرنے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔۔۔
ہش ہٹ !پہ ا یسے ک نوں گھور رہا تھا"چاہت جود سے نابیں کرنی۔کیا اسے دنکھیا سروع ہوا اور"
تھر اچانک تھو نکے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔
دنکھو ڈاگی !میں نو نہت اجھی لڑکی ہوں ۔نلیز نہاں سے چلے چاؤ"چاہت نے کہا نو کیا زور سے"
تھوئکا۔چاہت مزند ڈر گتی۔۔۔۔
اجھا چاؤ مت لیکن کم سے کم تھونکو نو مت"کیا عرانے لگا۔۔۔۔۔"
عالیان اور چاہت اتھی اتھی نارک سے لونے تھے۔۔چاہت کچن میں گھس گتی۔اسے نہت
تھوک لگ رہی تھی۔اس نے کھانا ییانے کا سوچا۔اس نے آج کجھ سیسل ییانے کا سوچا۔اس
نے اقعانی نالؤ ،کیاب ،راینہ ییانے کا سوچا۔کیی بٹ میں شامان دنکھا نو موجود تھا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 293
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عم
وہ دونوں ا یتے پزی تھے تجھلے کجھ دنوں سے کہ گروسری کرنے کا موقع ہی پہ مال۔الریب اور م
ظ
ضاحب کو گتے دو ہفتے ہو چکے تھے۔چاہت روز ہوسییل چانی تھی عالیان کے شاتھ۔اب دو دنوں
میں موم ڈنڈ وایس آنے والے تھے۔اور چاہت کے انگزمز تھی نو اس نے سوچا کہ اگے وہ پزی
ہوچانے گی نو ک نوں پہ آج کجھ اجھا ییانا چانے ۔اس نے کمر کس لی اور کام میں لگ گتی۔۔۔۔۔
عالیان ناہر نی وی الؤتج میں بیٹ ھا تھا اسے کچن سے ک ھٹ یٹ کی آواز آرہی تھی۔وہ نی وی یید
کرکے اتھا اور کچن میں گیا۔وہاں دنکھا چاہت کاال اپیرن نہتے ڈو یتے سے نےییاز ییاز کاٹ رہی
ہے۔اس کی آنکھوں سے نانی آرہا ہے اور اس کی ناک سرخ ہورہی تھی۔وہ رنگ پرنگی سکلیں ییانی
نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔عالیان کا دل کیا اس کے گال کھییچے۔ل یکن جودپہ ضنط کرگیا۔۔۔۔۔۔
وہ نانی کے چگ سے نانی گالس میں ڈا لتے ہونے نوال۔۔۔
شکر ہے میری آقت کو کونی حیز نو رالنے میں کامیاب ہونی ورپہ مجھے نو لگا تھا دییا میں کونی ایسی"
حیز ییدا نہیں ہونی جو تمہیں رال شکے۔"عالیان اسے ج ھیڑنے لگا۔۔۔۔۔
ہاں نلکل چاہت کو روالنے واال اتھی کونی ییدا ہی نہیں ہوا"چاہت سوں سوں کرنی گردن اکڑا"
کے نولی۔۔۔۔
چاہت چلو کافی دپر نوگتی ہے"عالیان چاہت کو آوازیں دے رہا تھا۔آج اتھیں شاییگ چانا"
تھا۔آج سیڈے تھا۔عالیان نے گاڑی مارک بٹ کی طرف موڑ دی۔اس نے نارکیگ میں گاڑی روک
دی۔دونوں سیر سنور میں چلے گتے۔چاہت اور عالیان پرالی گھیسیتے ضرورت کی حیزیں ڈال رہے
تھے۔دونوں کی تخث شاییگ کے دوان تھی چاری تھی۔عالیان انک حیز رکھیا نو چاہت دوسرا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 297
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
رکھتی۔دونوں اس نات پہ تخث کررہے تھے۔کہ کون سی حیز رکھتی چاہے آخرکار ہمیشہ کی طرح
چاہت کی چ بت ہونی۔اور عالیان کڑھ یا ہی رہ گ یا۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان حب تھی چاہت سے تخث
کرنا تھا کہیں سے تھی انک میچور ڈاکیر نہیں لگیاتھا۔نلکل ضدی تچہ لگیا تھا۔۔۔۔۔۔۔
وہ کہتے ہیں نا کہ ایسان چاہے جییا تھی اناپرست اور معرور ہو ا یتے یسیدندہ سحص کے شا متے تچہ
ین چانا ہے ۔اس کی انا اور عرور کہیں دور سوچانے ہیں۔کجھ ایسا ہی عالیان کے شاتھ تھی
تھا۔۔۔۔۔۔
عالیان کاوبٹیر پہ کھڑا ناری آنے کا و یٹ چاہت شامان دنکھ رہی تھی۔اور غصے سے عالیان کی
طرف مڑی اور نولی۔۔۔۔۔۔"تم نے کیخپ اور چلی سوس نہیں ل یا میں نے تم سے کہا تھا کہ رکھ
"،،،،،،،لو۔
نار وہ"عالیان سر کھجانےہونے نو لتے لگا نو چاہت نے نات کانی۔۔۔۔"
اب پہ مت کہیا پہ کیخپ سے پہ ہونا وہ ہونا ہے۔ایتی ڈاکیری مت کھاڑنا۔چاؤ چاکے لے آو"
اب۔میں سییکس کس کے شاتھ کھاؤں گی ۔اب چاؤ میں ہوں نہاں"چاہت غصے سے الل
ہونے ہونے نولی۔عالیان نے یس ہوگیا ئعیر کجھ نولے چالگیا۔چاہت اتھی الین میں کھڑی
عالیان کا و یٹ کررہی تھی۔یس اس کی ناری آنے والی تھی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 298
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کہ سنور میں کجھ ڈاکو گھس آنے۔ان کے ناس اشلچہ تھی تھا۔سب لوگوں کو پرعمال ییانے
لگے۔چاہت نہت ڈر گتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نورے سنور میں ڈاکو لوگوں کو ی یدوفوں سے ڈرانے لگے۔عالیان کی چان نو چاہت میں انکی
تھی۔وہ وہاں اکیلی تھی"چاہت ینہ نہیں تھیک تھی ہوگی "۔انک ئفاب نوش ڈاکو نے کاؤپیر پہ
موجود لڑکے کو ڈرانا سروع کردنا اور اس سے بیسے ما نگے لگا۔۔۔۔
اس نے انک عورت سے اس کا تچہ جھییا اور اس پہ ییدوق نان دی۔چاہت مزند ڈرگتی لیکن
ہمت کرکے جود سے کجھ نولی۔۔"چاہت ڈر مت نو ناکسیان کی سیرنی ہے نو اس تچے کو کجھ نہیں
ہونے دے شکتی تجھے اس چلغوزے کو سنق شکھانا ہوگا"جود سے پہ کہتی اس نے ناس کھڑی
شامان سے تھری پرالی اس ڈاکو سے ئظریں تجاکے دھکیلی ۔وہ پرالی قل زور سے اس ڈاکو کو
لگی۔اس کی گن ییچےگرگتی۔وہ لڑکھڑانا اس نے جھییا مار کے اس سے تچے کو جھین لیا۔سب لوگ
ڈرے ہونے تھے۔وہ ڈاکو کھڑا ہوا اور غصے سے چاہت کی طرف پڑھتے لگا۔ناس کھڑے انک آدمی
نے اس کے سے پہ کجھ دے مارا۔وہ نےہوش ہوگیا۔
تھر کسی نے نولیس کو نلوا ل یا۔یٹھی دوسرا ڈاکو تھی وہاں نہیچ اس نے پہ سب دنکھا نو چاہت کے
سر پہ گن نان لی۔اس شاتھ تچہ کھڑا تھی تھا۔۔اس نے دھکا دے کے تچے کو دور کیا ناکہ وہ
اسے ئفصان پہ نہیجا شکے۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 299
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
سب لوگ ڈر گتے۔ان ڈاکوں کو لگا کہ اب نولیس اتھیں نکڑ لے گی۔نو اتھوں نے چلدی سے
لوگوں سے ان کاقٹمتی شامان لیا۔اور تھاگیا چاہا لیکن نولیس آچکی تھی۔انک ڈاکو نے چاہت کے
سر پہ گن نان رکھی تھی۔اور وہ نولیس کو دھمکی د یتے لگے کہ اگر اتھیں چانے پہ دناگیانووہ
اسےسوٹ کردے گا۔نافی سب نو نکڑے گتے۔لیکن وہ ڈاکو اتھی تھی آزاد تھا۔نولیس ییج ھے ہیتے
لگی۔ک نونکہ ان کے لتے انک انک ایسان کی سقیتی ضروری تھی۔۔
وہاں سب لوگ جمع ہو گتے۔عالیان تھی آگیا اور چاہت کو اس طرح دنکھ کے اس کی چان ہوا
ہونے لگی۔چاہت نہت ڈری ہونی تھی اور حب اس نے عالیان کو دنکھا نو عالیان کی طرف
تھا گتے کی کوشش کرنے لگی "عالیان " ،،،اس کی گردن اس ڈاکو کے ہاتھ میں تھی۔چاہت کی
آنکھوں سے آیسو ئکل رہے تھے۔عالیان تھی اس کی طرف پڑھا پر نولیس نے اسے روک دناکہ
آگے حظرہ ہے۔"چاہت "!عالیان نہت نےیس تھا۔۔۔۔۔۔
آخرکار انک نولیس آقسر نے ییج ھے سے آکے اسے دونوچ لیا اور چاہت کو جھڑوالیا۔۔۔۔
عالیان "!!چاہت تھاگتی ہونی عالیان کے ناس گتی۔عالیان تھی انک دم اس نک نہیجا۔اور"
اسے زور سے سیتے سے لگالیا۔وہ اس کے سیتے میں ج ھپ گتی ۔۔۔۔۔
تم تھیک نو ہو چاہت ۔تمہیں کجھ ہوا نو نہیں "عالیان اس کا جہرہ ہاتھوں کے ییالوں میں تھر"
کے نوجھتے لگا۔۔۔۔۔۔"میں تھیک ہوں عالیان "چاہت ا یتے ڈرپہ قانو نانے ہونے نولی۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 300
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
وہ ڈاکو گرقیارہوگیا۔نولیس نے چاہت اور نافی سب کا ییان لیا۔اور چلے گتے۔چاہت نے کس کے
عالیان کا ہاتھ نکڑ رکھا تھا۔وہ اتھی تھی جوف میں تھا۔آج اس پہ گن نانی گتی تھی۔۔عالیان کی
تھی نو چان ئکل گتی تھی۔اگر وہ گولی چالد ی یا نو پہ سوچ سوچ کے ہی اس کے رو نگتے کھڑے
ہوچانے تھے۔۔۔۔۔۔
وہ لوگ سنور سے ئکل رہے تھے۔وہی تچہ آنا اور چاہت کو تھول دنا۔چاہت نے تھول لیا۔اور
تچے کے گال پہ کس کردی۔یٹھی تچے کی ماں تھی آگتی اور چاہت سے نولی۔۔۔۔
"Thank you soo much for saving my son's life".....
by the way your son is so cute"....۔"Never mind mam
چاہت مسکرانے ہونے نولی۔۔
"your welcome sis"،،،
وہ شکرپہ ادا کرنی چلی گتی۔چاہت نے عالیان کو شاری نات ییانی نو غصے سے نوال۔۔۔۔۔
کیا ضرورت تھی تمہیں نہادری دکھانے کی اگر وہ ڈاکو گولی چالد ی یا نو۔"۔۔۔۔۔"
ہاں نو تچہ اس کے ناس تھا اس معصوم کا کیا قصور تھا۔"چاہت معصوم بت سے نولی۔۔۔"
ہاں ہاں تم سوپر مین کے چاندان سے ئعلق رکھتی ہو جو سب کو تجانے تھ نکا لے رکھاہے نا۔اور"
پہ ہیروگری کرنے تمہیں کجھ ہو چانا نو میرا کیا ہونا کٹھی سوچا ہے۔ہمیشہ ایسا کام ک نوں کرنی ہو
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 301
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
جس سے مجھے ئکل نف ہو،تم جود کے شاتھ ہمیشہ ایسا ک نوں کرنی ہو"عالیان پریسانی سے چاہت کو
ڈایٹ رہا تھا چاہت کو اس کی ڈایٹ اجھی لگ رہی تھی وہ کجھ پہ نولی۔وہ دونوں نارکیگ میں
کھڑے تھے۔انک دم عالیان نے چاہت کو گلے لگانا۔اور تھرانی آواز میں نوال۔۔۔
اگر تمہیں کجھ ہوچانا نو"۔چاہت عالیان کی خرکت کے لتے نلکل تھی ییار نہیں تھی۔وہ اس کی"
آواز سن کے مزند جونکی جو تمی سے تھرنور تھی۔"عالیان تم رو رہے ہو ک نوں؟"چاہت اسے جود
سے الگ کرنے ہونے اس کا جہرہ ہاتھوں میں تھرنے ہونے نولی۔۔۔۔
تم نہیں چایتی چاہت تمہیں ا یسے اس ڈاکو کی قید میں دنکھ کے میری کیا چالت ہورہی"
تھی۔مجھے ایتی چان ئکلتی ہونی مجسوس ہورہی تھی"عالیان ا یتے جہرے پہ موجود چاہت کےہاتھ
ن
کو ہوی نوں کےلگانے نوال۔چاہت کی آ کھیں تھی جھلک پڑیں ۔
اجھا یس اب زنادہ سییتی ہونے کی ضرورت نہیں ہے اب مجھے ییآؤ کیخپ النے ہو"چاہت"
ماجول کو تھیک کرنےکے لتے مزاحنہ انداز میں نولی۔۔۔۔
ہاں ہاں میری دادی اماں لے آنا اب نو چان جھوڑ دو اسی کیخپ کی وجہ سے نک ھیڑا کھڑا"
ہوا"عالیان نے کہا نو چاہت ہیستے لگی۔اب دونوں گھر نہیچ چکے تھے۔۔۔۔۔
....................................................................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 302
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کا آج انگزمز چٹم ہو چکے تھے۔وہ نہت جوش تھی اسے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ دییا کی سب
ب
جوش لڑکی ہے۔اسے ہر حیز نہت جوئصورت لگ رہی تھی۔وہ گاڑی میں آکے یٹھی ۔"کیسا ہوا
بٹیر؟"عالیان نے آنے ہی سوال نوجھا۔۔۔۔۔
اجھاہوا۔ شکر ہے چان جھونی"،،چاہت نے لم یا شایس ہوا کے سیرد کیا۔"ایسا لگ رہا ہے قید"
سے آزاد ہوگتی ہوں"۔چاہت وافی نہت جوش تھی۔۔۔۔۔
تم نو ا یسے جوش ہورہی ہو جیسے کونی مجاذ قیح کرلیا ہو"عالیان اس کی خرکییں اور نابیں دنکھ کہ"
نہت حیران تھا۔۔۔۔۔
م
ہاں نو مجاذ سے کم تھی نہیں تھا۔"چاہت نے ناک سے ھی اڑانی ۔۔۔۔۔"
ک
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 303
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اجھا عالیان میرے انگزمز چٹم ہو گتے ہیں نو "چاہت روکی۔۔۔۔"
م
نوکیا چاہت "عالیان یجشس ہوا۔۔۔"
نو میرے انگزمز چٹم ہونے کی جوسی م یکڈونلڈ چلیں۔نلیز م نع مت کرنا"چاہت مبت کرنے"
لگی۔۔۔۔
انک نو تم اور تمہارا میکڈونلڈ۔یس نہاپہ چاہے تمہیں میکڈونلڈ چانے کا۔"عالیان ہیستے لگا۔اسے"
چاہت کی تچوں والی پہ سکلیں نہت یسیدتھیں ۔جن کی مددسے وہ کونی تھی کام کرواشکتی
تھی۔۔۔۔
عالیان چاہت کو لے کر میکڈونلڈ نہیجا۔چاہت نے پرگر فراپز اور کوک آڈر کردی ۔عالیان سے اس
نے نوجھا نو وہ ائکار کرگیا۔۔۔۔۔
کھانے کے ئعد عالیان اور چاہت ناہر آنے۔اتھیں گھر چانا تھا۔ینہ نہیں ک نوں لیکن چاہت
کودل تجھلے کجھ دنوں سے نہت گ ھیرارہا تھا۔۔۔۔۔۔
عالیان نے گھر کے نورچ میں گاڑی روکی۔چاہت گاڑی سے اپر گتی۔وہ کسی سوچ میں گم تھی نو
عالیان نے اس کے کیدھے پہ ہاتھ رکھا"کیا نات ہے چاہت آج تم حپ حپ لگ رہی
ہو"عالیان پریسانی سے اسے دنکھتے ہونے کہتے لگا۔نو چاہت نا لتے کی ناکام کوشش کرنے
لگی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 304
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
"،،،،،کجھ نہیں عالیان میں تھیک ہوں یس بٹیرز کا سیریس تھا۔یس اس لتے۔آتم اوکے"
چاہت تمہیں نو جھوٹ تھی نولیا نہیں آنا "عالیان نے فورا اس کا جھوٹ نکڑلیا۔چاہت اس"
کے سیتے سے لگ گتی۔۔۔۔
عالیان مجھے تجھلے کجھ دنوں سے نہت نگی نو سی قیلیگز آرہی ہیں۔نہت عح بب لگ رہا ہے۔ہرحیز"
سے وجست ہونے لگی ہے"چاہت عالیان کے سیتے سے لگی ا یتے شارے ڈر ییارہی
تھی۔عالیان اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنا سب سن رہا تھا۔۔۔۔
چاہت کجھ نہیں ہوگا۔یس تمہارا ڈر ہے۔تم نو ایتی نہارد تھی تھر اچانک کیا ہوگیا"عالیان اسے"
سمجھانے کی کوشش کررہا تھا۔۔۔
مجھے نہیں ییا عالیان کیا ہورہا ہے"چاہت اس کے سیتے سے لگی سب نول رہی تھی۔۔۔۔۔"
کجھ نہیں ہوگا میں ہوں نا"۔۔۔۔۔۔۔"
چاہت نے سر اتھانا اور اییات میں سر ہالنا۔عالیان اسے اندر لےگیا۔چاہت کی نانوں سے
عالیان تھی پریسان ہوگیا۔۔۔۔۔
آج رات چاہت اور عالیان دونوں کو صیح سے بیید نہیں آنی۔چاہت کے بٹیرز چٹم تھے نو اس
نے گھر کے شارے کام سیٹھال لتے۔الریب ہوسییل سے آکے کربیں تھی۔اب چاہت نے
شارے کام ا یتے زمے لے لتے۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 305
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
....................................................................
عالیان چلدی چل نار دنکھ میڈی پیرے کیین میں نوڑ تھوڑ کررہی ہے۔ناگل ہوگتی ہے۔چل"
چل کے دنکھ "عالیان اتھی اتھی ہوسییل میں داچل ہوا۔ضامن جو اسے مسلسل کال کررہا،
تھا۔اشکو آنے دنکھ لیک کے اس نک نہیجا۔۔۔
عالیان ضامن کی نات پہ پریسان ہوگیا تھا وہ چاییاتھا کہ میڈی نہت ضدی ہے۔اس کی چ نونی
ط نع بت کی وجہ سے وہ ڈرنا تھا کہیں وہ چاہت کو کونی ئفصان پہ نہیجادے۔چاہت کی وکیسیز چل
رہی ہیں۔نو وہ چلدی آگیا تھا ہوسییل۔آج شام اسے ی نونارک کے لتے ئکلیا تھا۔انک سمییار تھا تھر
م
اس کی وایسی دودن ئعد تھی۔نو وہ ہوسییل کا راؤنڈ لگانے آنا تھا۔ عظم ضاحب اتھی ہوسییل
نہیں آنے تھے۔ ۔آنے ہی ضامن نے اس کے سر پہ تم تھوڑا۔۔۔۔
کیا آخر میڈی کو ہوا کیا ہے۔وہ ک نوں ا یسے نی ہ نو رہی ہے۔"عالیان پریسانی سے کہتے ضامن کی"
کیین کی طرف تھاگا۔وہ کافی سیاف جمع تھا۔پر کسی کی ہمت نہیں ہونی اندر چانے کی۔عالیان کو
دنکھ سب ادھر ادھر ہو گتے۔وہ عالیان کے حظرناک ی نور دنکھ کے سب نے وہاں سے کھسکتے میں
عاق بت چانی۔عالیان نے ضامن کو تھی تھیج دنا پہ کہہ کے وہ ہی یڈل کردے گا۔۔وہ اندر گیا نو دنکھا
میڈی شدند غصے میں کیین کی حیزیں اتھا اتھا کے زمین پہ ییخ رہی ہے۔وہ غصے سے دھاڑا۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 306
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میڈی پہ سب کیا ہے۔ک نوں کررہی ہو تم پہ سب"۔۔۔۔۔"
تم مجھ سے نوجھ رہے ہو ک نوں کررہی ہوں میں پہ سب۔تم نو شادی کرکے ایتی زندگی میں جوش"
ب
ہو اور میرا کیامیں جو تمہارے ای نظار میں یٹھی ہوں"میڈی آنکھوں میں آیسو لتے نولی۔۔۔۔۔۔۔۔
مجت س
میڈی م ھتے کی کوشش کرو"۔۔۔عالیان اسے ک نویس کرنے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔"
مجھے کجھ نہیں سمجھیا۔مجھے یس تم چاہےاور کجھ نہیں "میڈی کجھ تھی سیتے کو ییار نہیں"
تھی۔۔۔۔
عالیان اگر تم نے مجھ سے شادی نہیں کی نو میں مرچاؤں گی اور میری موت کے ذمہ دار تم"
"،،،،،ہوگے
عالیان نہت پری طرح تھیس گیا تھا۔قسمت نے اسے ا یتے مشکل دوراہے پہ الکے کھڑا کردنا
تھا۔کہ اسے جود سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کرے۔انک طرف میڈی سے کیا ہوا شادی کا وعدہ تھا
اور دوسری طرف اس کی چاہت اشکی محبت تھی۔وہ میڈی کی چ نوی بت سے واقف تھا۔اگر اس
نے اس کی نات نہیں مانی نو وہ جود کو تھی ئفصان نہیجاشکتی تھی۔وہ تھلے ہی اس سے محبت پہ
کرناہو لیکن وہ اس کی کالج ناتم سے فرییڈ تھی۔وہ ہرگز نہیں چاہیا تھا وہ جود کو کونی ئفصان
نہیجانے۔۔۔۔۔
....................................................................
دنکھو میڈی میں نے نہلے تھی کہا تھا کہ پہ شادی میں ڈنڈ کی وجہ سے کی تھی۔"۔۔۔۔۔۔۔"
نو اب تم اس شادی کو چٹم نہیں کرو گے کیا؟"میڈی نے سوال کیا۔اس کے ناس اتھی"
جھوٹ نو لتے کے عالوہ کونی راسنہ نہیں تھا۔۔
میں چلد ہی چاہت سے الگ ہوچاؤں گا اور تم سے شادی کروں گا"عالیان کا ہی ینہ تھا اس"
نے چاہت سے الگ ہونے کی نات کیسے کہی ہے۔اسے ایسا لگ رہا تھا۔کسی نے سیدھا اس
کے دل پہ وار کیا ہے۔وہ ضنط کرنے ہونے سب کہہ رہا تھا۔اس کی رگیں ین گییں۔وہ کس
کرب میں تھا کونی اس سے نوجھیا۔۔۔۔۔
اور وہ اس دن نارنی میں جو تم اس کے شاتھ ا یتے ییار سے ڈایس کررہے تھے۔اور وہ اس دن"
نہاں کیتی محبت سے نات کررہے تھے۔ایسا لگ رہا تھا تم اس سے نے ایتہا محبت کرنے
ہو"،،،میڈی کے سنظانی دماغ میں انک اور سوال اتھرا۔۔۔۔۔۔۔نے ایتہا محبت نو کرنا تھا وہ
چاہت سے لیکن اتھی میڈی جیسی سرتھری کو ییا کہ وہ کونی رشک نہیں لے شکیا تھا۔وہ جود کو نا
چاہت کو ئفصان نہیجا شکتی تھی۔۔۔۔عالیان نے میڈی کا ہاتھ ا یتے ہاتھ میں لے لیا۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 309
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
وہ نو اس لتے ک نونکہ چاہت موم ڈنڈ کی جہتی ہے ۔میں وہ سب اس لتے کررہا تھاک نونکہ میں موم"
ڈنڈ کی ئظروں میں ا یتے تمیر ییانا چاہیا تھا۔اس لتے اس کا چیال رکھ رہا تھا ورپہ مجھے چاہت میں
کونی دلچیسی نہیں ہے۔وہ جیتے نا مرے مجھے کیا۔وہ میرے لتے ضرف انک مح نوری ہے۔انک ان
چاہی ی نوی ۔میں اس سے کونی محبت وچبت نہیں کرنا۔۔۔۔"عالیان جھوٹ پہ جھوٹ نول رہا تھا
اور اسے اییا دل جھلتی ہونا مجسوس ہورہا تھا۔لیکن اسے اس ناگل اور سرتھری میڈی ک نویس تھی
نو کرنا تھا۔۔۔۔۔۔۔
نو اس کامظلب تم مجھ سے چلدی شادی کرو گے۔لیکن تم اس چاہت سے چان کیسے ج ھڑاؤ"
گے"،،،،،میڈی کی جوسی کی کونی ایتہا تھی لیکن اس نے تجشس سے آخری نات
نوجھی۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ میں کجھ پہ کجھ نہاپہ ییالوں گا۔کہہ دوں گا میں اس کے شاتھ اڈجیسٹ نہیں کرنارہا نا کہہ"
دوں گا نہت ندتمیز ہے،ڈنڈ موم کو ک نویس کرلوں گا"عالیان نے انک اور جھوٹ گھڑا۔اس کی
ن
آ کھیں تم تھیں لیکن عالیان پڑی مہارت سے تمی جھیاگیا۔وہ کیسے جھوٹ نول شکیا اس کے
چالف جس کو دنکھ کہ وہ جییا تھا۔جس کی انک مسکراہٹ سے اس کا دن سروع ہونا تھا۔جس
نے اسے مسکرانا شکھانا،شکھانا تھازندگی کیتی جسین تھی۔۔۔۔۔۔
عالیان کے کیین کے ناہر کھڑی چاہت پہ سب کجھ نے ئقیتی سے سن رہی تھی۔وہ نو ضدمے
میں تھی۔اس لگ رہا تھا۔ہوسییل کی ج ھت اس پہ گرگتی ہے۔آیسو ناڑ نوڑ کے اس کاجہرہ
تھگورہے تھے۔
....................................................................
ھ ت ت ت چ م ی یس ت ت ظ عم
چاہت م ضاحب کے شاتھ ا ھی ا ھی ہو ل یں دا ل ہونی ھی۔شاتھ الریب ھی یں
۔وہ پڑے الڈ سے ان کے شاتھ چل رہی تھی۔الڈ ہونا تھی ک نوں پہ وہ ان کی اکلونی بیتی کے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 311
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عہدے پہ قاپز جو تھی۔عالیان اسے نہلے ہی شارا ہوسییل گھماحکا تھا اس لتے وہ سیدھا چلڈرن واڈ
گتی۔وہاں ا یتے دوسنوں سے ملی ان سے نابیں کیں ۔ان کے لتے جو چاکلییس النی تھی۔وہ سب
کو دیں۔۔۔۔۔۔
اب وہ عالیان کے کیین کی طرف چل پڑی۔وہ دروازہ کھو لتے لگی۔نو اسے عالیان اور کسی لڑکی کی
نانوں کی آوازآنے لگی۔اس نے ہلکا شا دروازہ کھوال۔نو دنکھا عالیان میڈی کے ہاتھ نکڑے۔اس
سے وہ شاری نابیں کررہا تھا۔اس نے میڈی کو جود کو مارنے کی کوشش واال واقعہ مس کردنا
تھا۔۔۔۔
اس نے حب عالیان کے منہ سے سیا کے وہ نو ضرف ا یتے ڈنڈ کو امیرس کرنے کے لتے پہ
رسنہ یٹھارہا تھا۔وہ ضرف ڈرامہ کر رہا تھا۔نو چاہت کو لگا کہ کسی نے اسے آسمان کی اوتجانی سے
زمین کی گہرانی میں ا یتے زور سے ییخ دنا ہے کہ وہ اب ہلتے کے قانل نہیں رہی۔اس کا دل کررہا
تھا کہ وہ مرچانے۔۔۔۔۔
وہ وہیں کیین کی دنوار سے لگی انک انک نات سن رہی تھی۔کہ عالیان نے اسے کییا پڑا دھوکہ دنا
ہے۔۔اس کی آنکھوں سے جون نہہ رہا تھا۔اس کا نو سب اخڑ حکا تھا۔۔آیسو تھے کہ ر کتے کا نام
چ ٹ یب
نہیں لے تھے۔وہ سب سن کہ دنوار کے شاتھ تی لی تی۔ کن اسے کیا ییا تھا کہ عالیان نو
ی ل گ ھ
ضرف میڈی کو نہال رہا تھا۔اس کی کسی نات میں سجانی نہیں تھی۔لیکن وہ کہتے ہیں پہ کہ کسی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 312
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ف
رسنہ میں انک دقعہ علط ہمی کی تھوٹ پڑچانے نو وہ تھوٹ کتی زندگیاں پرناد کرد یتی
ہے۔۔۔۔۔۔۔
ف
اور نہاں چاہت کی انک علط ہمی ضرف دو زندگیاں ہی نہیں نلکہ دوگھر پرناد کرنےوالی
تھی۔۔۔۔۔۔
چاہت کو لگ رہا تھا وہ ہر لمچہ جو اس نے عالیان کے شاتھ گزراتھا سب دھوکہ تھا۔اسے اییا آپ
زمین دھیسیا ہوا مجسوس ہورہا تھا۔آیسو تھے تھم نہیں رہے تھے۔دل پہ زجم ہی ایسا لگا تھا۔وہ
عالیان کے شاتھ گزارے ہونے انک انک لمچہ کو ناد کرکے مررہی تھی۔۔۔۔۔۔
حب عالیان سےمیڈی نےاسے جھوڑنے کا وعدہ لیا نو اس کی پرداست نہیں نک تھی۔وہ اس
سے زنادہ اور پرداست نہیں کرشکتی تھی۔وہ پڑی مشکل سے دنوار کے شہارے کھڑی ہونی۔اسے
سب کجھ گھومتے ہونے مجسوس ہوا۔وہ آیسو ضاف کرنی ہوسییل سے ناہر آگتی۔وہ کسی کو کٹھی تھی
اییا دکھ ظاہرکرنی تھی۔وہ جود پہ ضنط کرنی ناہر ئکل گتی۔۔۔۔۔
ی
وہ مسلسل چل رہی تھی۔آج لوس ا یجلیس کا موسم کافی سرد تھا۔ہلکی ہلکی دھوپ تھی۔چاہت
نے نلیک کلر کا لونگ لوٹ نہن تھا۔شاتھ نلیک ہی کیڑے اور نلیک مفلر گلے کے ادرگرد لی بٹ
رکھا تھا۔آیسو نوٹ کے اس کے گال پہ لڑھک گیا۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 313
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ق ھ جت ل ہ سی ن
ق م ی
وہ مٹیرو یشن چی اور ٹیرو کے آنے کا ای نظار کرنے گی۔چاہت نے لی د عہ کے وا ع
کے ئعد اس رستے کو انک موقع د یتے کا سوچا تھا لیکن وہ اب اس ان چاہے رستے کا نوجھ اور
نہیں آتھا شکتی تھی۔اس نے اس دقعہ عالیان کو اس رستے کے نوجھ سے آزاد کرنے کا ئکا ارادہ
کرلیا تھا۔۔۔
اس کی آنکھوں میں دییا جہان کا دکھ درد تھا۔اذ یت ہی اذ یت تھی۔نار نار اشکے عالیان کے شاتھ
گزارے وہ کھتے میٹھے نل ناد آرہے تھے۔شاتھ ہی شاتھ عالیان کی پہ نات تھی ناد آرہی تھی پہ
سب دھوکہ تھا ڈرامہ تھا۔اسے لگ رہا تھا اشکے دل پہ لگانار ضربیں لگ رہی ہیں۔وہ جیتے آیسو
کٹیرول کرنے کی کوشش کررہی تھی۔ا یتے ہی آیسو ناہر آنے کو مجل رہے تھے۔۔۔۔۔۔۔
وہ عالیان اور ا یتے رستے کے مشفیل کے نارے میں سوچ رہی تھی۔ا یتے میں مٹیرو آگتی۔وہ
مٹیرو میں سوار ہوگتی۔ا یتے میں کا فون تجا نو دنکھا موم کی کال تھی۔۔اس نے اتھیں ییادنا تھا کہ
وہ گھر چارہی ہےمٹیرو سے۔چاہت کے را ستے تھیکتے والے واقع کے ئعد عالیان نے اسے
شارے را ستے اور گھر کا اڈریس سمجھادنا تھا۔۔۔۔۔۔
....................................................................
مجس
تم نےمجھے دھوکہ دنا ہے عالیان ۔میرا اسنعمال کیا۔اور میں نےوفوف پہ ھتی رہی کہ تم مجھ"
سے محبت کرنے ہو،کیسے گِ رگٹ کی طرح رنگ ند لتے ہو تم عالیان میرے شا متے کجھ اور اس
میڈی کے شا متے کجھ اور"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 315
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
نےوفوف تھی میں جو اس رستے کو تجانے کا،انک آخری موقع د یتےکا سوچا۔اب میں تمہاری"
زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے لتے چلی چاؤں گی عالیان اور ئعیر کسی صفانی کا موقع دنے ۔"چاہت
آیسو ضاف کرنی آتھی۔مونانل سے ناکسیان کی اگلے دن کی نکٹ نک کروانی۔اسے ینہ تھا کہ عالیان
آج شام ی نونارک چارہا ہے۔اور وہ حب نک وایس آنے گا وہ اس کی زندگی سے ہمیشہ ہمیشہ کے
لتے چاچکی ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاہت نےنکٹ نو نک کروالی لیکن اس کی ئکل نف کا ازالہ نو نہیں ہوشکیا تھا پہ۔وہ اس گھر میں
عالیان کے شاتھ گزارہ ہوانل ناد کرکے جون کے آیسو رورہی تھی۔
م
وہ عظم ضاحب،الریب اور اقان کا ییار نہیں تھال نارہی تھی۔اس میں ان سب کا کیا قصور ل یکن
وہ عالیان کے شاتھ اور نہیں رہ شکتی تھی۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
عالیان نے پڑی مشکل سےمیڈی کو ک نویس کیا۔اس نے میڈی کا پرمبٹ ای نظام کرنے کا سوچ
لیا تھا۔اس لتے ی نونارک سے وایس آنے ہی میڈی کے ڈنڈ مسیر دنوڈ سے ملیا چاہیا تھا۔وہ اتھیں
آج کے ئعد مسیر عالیان تمہیں اس رستے کو یٹھانے کا نانک کرنے کی کونی ضرورت نہیں ہوگی"
چاہت غصے سے سوچتے ایتی آنکھوں کی تمی کو نےدردی سے رگڑنے ہونے سوچا۔۔۔۔۔۔"
آج کی رات چاہت کے لتے نہت مشکل ہونے والی تھی۔وہ ا یتے اس گھر میں سوجے انک انک
نل کے نارے میں سوچ کرہی نونے لگتی۔کیتی جوئصورت نادیں تھی اس گھر میں۔۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
ی عم
الریب چاہت نہیں آنی نا ستے کے لتے" م ضاحب کوناسنہ کی ل پہ چاہت کی می جسوس"
م ک یب ظ
ہونی ۔۔۔۔۔
شاند اتھی چاگی نہیں ہے میں دنکھ کے آنی ہوں"۔۔۔۔۔"
لو وہ آگییں آنی لیکن پہ کیا ان کے ہاتھ میں سوٹ کیس ک نوں ہے؟وہ کہیں چارہی ہیں"
کیا"چاہت کو سڑھ نوں سے اپرنے اقان نے دنکھا نو نوال لیکن چاہت کے ہاتھ میں سنوٹ کیس
حعلی کررہی تھیں۔وہ کہیں سے تھی چاہت نہیں لگ رہی تھی جس ۔۔۔۔۔
چاہت بییا پہ سوٹ کیس"الریب پریسان ہوگتی۔۔۔۔۔"
موم ڈنڈ ۔میں ناکسیان چارہی ہوں"چاہت نے کہا نو سب حیران ہو گتے۔۔۔"
مجھے معلوم ہے بییا کہ تمھیں ا یتے امی نانا کی ناد آرہی لیکن اس کا پہ مظلب پہ نہیں کہ تم"
"،،،،،،اکیلی چلی چاؤ۔عالیان کو آنے دو تھر اس کے شاتھ چلی چانا
م
عظم ضاحب کو لگا کہ اسے ا یتے والدین کی نادکجھ زنادہ ہی سیارہی ہے۔۔۔۔۔
ڈنڈ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لتے ناکسیان چارہی ہوں"،،،چاہت نے سب کے سر پہ تم"
تھوڑا۔۔۔۔
کیا لیکن ک نوں ؟؟عالیان نے تم سے کجھ کہا ہے۔تم دونوں کا جھگڑا ہوا ہے کیا۔مجھےییاؤ میں"
ہ ن یھ ک
ی
اس کے کان یچوں گی"الریب لیک کے اس نک چی۔۔۔۔۔
نہی نو پرانلم ہے موم کہ عالیان کجھ کہیا ہی کہاں ہے۔اگر اس نے نہلے کہہ دنا ہونا کہ وہ اس"
زپردستی کے رسنہ کواور نہیں یٹھاشکیا نو پہ چاہت نام کی مصی بت کب کی اس کی زندگی سے چلی
س عم
گتی ہونی۔"چاہت شسکتے ہونے نولی۔۔۔۔۔الریب اور م سب مجھ گتے ھے۔۔۔۔۔۔
ت ظ
کا دکھ دنکھ رہے تھے۔آج اتھیں ییاچال کہ بیتی کو رحصت کرنے کادکھ کیا ہونا ہے۔۔۔۔۔۔
چاہت اقان کے ناس آنی اور انک حط اسے دنا کہ وہ عالیان کو دے دے۔حط دے کہ وہ اندر
چلی گتی۔اس کے دل کاچال کیا تھا پہ نو وہ چایتی تھی نا اس کا چدا۔۔۔۔۔۔
عالیان کی دییا نہاں اخڑ چکی تھی۔اسے اورچاہت کو اتھی ہحر کی لمتی رابیں کایتی تھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔
عافنہ ییگم مجھے چاہت کی نہت ناد آرہی ہے۔کافی وقت ہوگیا اسے د نکھے ہونے"ادریس ضاحب"
آج چاہت کو نہت ناد کررہے تھے۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 323
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
"ہاں مجھے تھی نہت ناد آرہی ہے چاہت کی۔جھ مہیتے ہو گتے ہیں اسے امرنکہ گتے ہونے"
عافنہ تھی چاہت کو نہت ناد کررہی تھیں۔انہی نانوں کے دوران کسی نے دروازہ کھیکھیانا۔۔۔
اس وقت کون ہوشکیا ہے۔"عافنہ کو ئعخب ہورہا تھا۔وہ اتھ کے دروازے نک گییں۔دروازہ"
کھوال۔نو دروازہ پہ کھڑے ئقس کو دنکھ کے ان کی حیرت کی کونی ایتہاء پہ رہی۔۔۔۔۔۔
کون ہے عافنہ ییگم "ادریس ضاحب نے نوجھا۔ وہ نو اتھی تھی اجیٹ ھےمیں تھیں ۔۔۔۔۔"
ہ ن
دروازہ پہ چاہت ہاتھوں میں سوٹ کیس لتے کھڑی تھی۔عافنہ لیک کہ اس نک چی۔۔۔اسے
ی
گلے لگا لیا۔۔۔۔
چاہت میری تچی کیسی ہو تم۔کییا ناد کررہے تھے ہم تمھیں اور عالیان کہاں"
ہے؟؟"،،،،،،،اتھوں نے چاہت کو جود سے الگ کیا۔ادھر ادھر دنکھتے لگیں ۔شاند عالیان کو
نالش رہی تھیں ۔چاہت ئظریں جھکانے زمین پہ ییا نہیں کیا کھوج رہی تھی۔۔۔وہ کجھ پہ نولی
چاہت حپ تھی نلکل حپ۔
چاہت عالیان کہاں ہے،کجھ نول ک نوں نہیں رہی ہو تم۔مجھے نہت گ ھیراہٹ ہورہی"
ہے"،،عافنہ ییگم کو کجھ علط مجسوس ہورہا تھا۔چاہت نے نلکیں آتھا کے دنکھا نو اس کی سرخ
آنکھوں سے آیسو نوٹ کے گرا۔عافنہ ایتی بیتی کی اخڑی چالت دنکھ کہ نہت پریسان ہوگتی۔ادریس
ضاحب تھی ناہر آنے نو دروازہ پہ چاہت کو کھڑا دنکھا نو جوسی تھری حیرت ہونی۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 324
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت انک دم ایتی امی کے گلے لگی۔اور رونے لگی۔۔۔۔
امیتی!!!!آپ کی چاہت ئفدپر کےامیجان میں قیل ہوگتی ۔"۔۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا بییا " !وہ چاہت کی چالت دنکھ کے پریسانی سے نوجھتے لگی۔۔۔۔۔"
اندر چلو "،،،،،وہ چاہت کو لے کر اندر آ بیں۔چاہت کی نکھری چالت دنکھ کے ادریس ضاحب"
پریسان ہو گتے۔چاہت ان نک آنی اور ان کے گلے لگ تھوٹ تھوٹ کے رونے لگی۔وہ حیران و
پریسان تھے۔۔۔۔
چاہت میری تچی!کجھ نو ییاؤ بییا ہوا کیا ہے۔اور تم اکیلی آنی ہو عالیان نہیں آنا اور تم رو ک نوں"
رہی ہو"ادریس ضاحب اسے حپ کروانے کی کوشش میں ہلکان ہورہے تھے۔اتھیں کہاں
پرداست تھے ان کی اکلونی بیتی کی آنکھوں میں آیسو۔اتھوں نے ہمیشہ چاہت کو جوش دنکھا
ہے۔کسی تھی دکھ کو اس کے ناس تھی نہیں تھیکتے دنا تھا۔لیکن قسمت تھی الڈلوں کا نہت
سخت امیجان لیتی ہے۔۔۔۔
نانا!آپ کی چاہت چالی ہاتھ رہ گتی۔نانا آپ کی چاہت ہار گتی "چاہت کی رونے رونے ہجکی"
ییدھ گتی۔۔۔۔۔
امی جن رسنوں میں محبت پہ ہو وہ رسنہ کھوکھلے ہونے ہیں۔چتہیں گھسیییا پڑنا ہے۔وہ رستے"
ضرف اذ یت ہی د یتے ہیں جوسیاں نہیں۔اور عالیان تھی نو اس رستے کے نوجھ کو گھیسٹ ہی رہا
ہے۔جو ہم دونوں کو ئکل نف کے عالوہ کجھ نہیں دے رہا۔"چاہت نونے ہونے لہچے میں
عالیان اتھی اتھی سوٹ کیس نکڑے گھر میں داچل ہوا تھا۔اسے گھر میں عح بب شا ییاؤ مجسوس
ہوا۔وہ صیح سوپرے ہی نہیچ گیا تھا۔آج موسم نہت خراب تھا۔اس ہفتے نہت پڑا شای نکلون شہر
میں آنے کی بیشن گونی تھی۔اس لتے وہ چلد سے چلد گھر وایس آنا چاہیا تھا۔ ی نونارک اسے دو دن
کے لتے چانا تھا۔لیکن وہ وہاں سے اسے ارچ بٹ واسیگین چانا پڑا۔وہاں تھی سٹم یار م نعفد
تھا۔جہاں ملک کے نہیرین ڈاکیرز جمع تھے۔اس لتے اس کی وایسی انک ہفتے ئعد ہونی تھی۔اسی
دوران اس نے گھر کے ہرفرد کا تمیر پرانے کیا لیکن کونی ریسیایس نہیں تھا۔ڈنڈ فون نہیں
....................................................................
عالیان حب نک تمہیں پہ حط ملے گا۔یب نک میں اس گھر سے اور تمہاری زندگی ہمیشہ ہمیشہ"
کے لتے چاچکی ہوں گی۔لیکن میں کیا کروں عالیان :مجھ میں اور سفت نہیں ہے کہ میں نہاں
اور رہ شکوں۔۔۔۔میں نے تمہیں نہلے تھی کہا تھا کہ میں انک یتے ہونے ایسان کے شاتھ نہیں
رہ شکتی۔۔۔
میں نے اس دن ہوسییل میں تمہاری اور میڈی کی شاری نابیں سن لیں تھیں اور پہ تھی سن
لیا تھا کہ میرا تمہاری زندگی میں کونی مفام نہیں ہے۔تم ضرف ڈنڈ کو دکھانے کے لتے شادی
یٹھانے کا ڈرامہ کررہے ہو۔۔۔۔۔
اور عالیان مجھ میں ایتی ہمت نہیں ہے کہ میں انک ایسان کے شاتھ رہ شکوں جو جس نے
مجھے ضرف ا یتے مفاد کے لتے اسنعمال کیا۔میں نو تم سےمحبت کرنے لگی تھی۔لیکن تم نے
مجھے ضرف اسنعمال کیا۔میں اور ایتی نذلیل پرداست نہیں کرشکتی تھی۔اس لتے تمہارے زندگی
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 332
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کی سب سے پڑی مصی بت ئعتی میں چارہی ہوں ہمیشہ ہمیشہ کے لتے۔تم اب آرام سے ئعیر
کسی مسیلے کے میڈی سے شادی کرشکتے ہو۔تمہاری زندگی میں شکون کے لتے مجھے چانا ہوگا۔
چاہت "۔۔۔۔۔
عالیان نے جیسے ہی پہ حط پڑھا اتھ کے حپ چاپ چلتے لگا ۔وہ کسی گہری سوچ میں تھا اس کا
مظلب اس دن چاہت نے اس کی شاری نابیں سن لی تھیں ۔وہ شارے الفاظ جو اس نے
چاہت کے لتے اسنعمال کتے تھے۔وہ کمرے میں داچل ہوا ۔ئظر اتھا کے کمرے کو دنکھا نو اسے
ہر چگہ چاہت ئظر آنے لگی۔۔۔۔اس کمرے میں جہاں اس کی اور چاہت کی نہت سی
جوئصورت نادیں تھیں ۔اس نے دروازہ لوک کردنا۔اسے نو جیسے ضدمہ ہی ہوگیا تھا۔جن نانوں کو
چاہت کے لتے کرنے میں اس کا دل جھلتی ہورہا تھا۔اسے ا یتے کتے وہ الفاظ سیتے میں کیتی
ئکل نف ہونی ہوگی۔۔۔۔۔
ناہر نہت پیز ہواؤں کے شاتھ نارش سروع ہوچکی تھی۔ ناہرکاموسم نلکل عالیان کی اندرونی چالت
کی درست غکاسی کررہا تھا۔عالیان زمین پہ بیٹھ یا چال گیا۔اس کا ضنط نوٹ گیا۔۔۔
چاہت ک نوں مجھے جھوڑ کہ چلی گتی تم۔مجھے ایتی ئکل نف دے دی تم نے ۔ارےانک نار ضرف"
انک نار ان سب نانوں کے نارے میں مجھ سے نوجھ لیا ہونا۔انک نار نات کی ہونی نو میں تمہاری
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 333
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
شاری علط فہم یاں دور کرد ی یا۔ نےوفوف لڑکی محبت کرنا تھا میں تم سے اور تم نے نو مج ھے موقع
تھی پہ دنا اظہار کا۔۔۔۔۔"عالیان زمین پہ بیٹھا چال چال کے ایتی پرنادی کا ماتم میارہا تھا۔آج
م
عالیان عظم نوٹ رہا تھا۔پڑپ رہا تھا ایتی چاہت کے لتے۔جس سے کٹھی وہ پیزار تھا۔آج اس
کے آیسو ایتی چاہت کے لتے ئکل رہے تھے۔جو اسے مسکرانا شکھا کہ ییا نہیں کہاں چاجھتی
تھی۔ جیتے جی مار گتی تھی اسے۔۔۔۔۔۔
چاہت !تم میری محبت کو ڈرامہ کیسے کہہ شکتی ہو ۔کیا میں اییا پرا تھا کہ تم انک دقعہ تھی مجھ "
سے نہیں نوجھا۔تم مجھ سے لڑنی جھگڑنی جیسے جھونی جھونی نانوں پہ لڑنی تھی۔ایتی پڑی نات کو
ک نوں پرداست کرلیا۔"عالیان زمین پہ بیٹھا نوٹ رہا تھا۔نکھر رہاتھا ایتی چاہت کے لتے۔آج نک
کسی کے لتے تھی وہ نہیں رونا جییا وہ چاہت کے لتے رونا تھا۔اس کا انک انک اشک چاہت
سے نے ایتہاء محبت کی گواہی دے رہا تھا۔یس انک وہ ہی نےوفوف عالیان کی اس نےلوس
محبت کو سمجھ پہ نانی۔۔
۔اس کی چاہت کا چال اس سے تھی پرا تھا۔وہ نو ہسیا ہی تھول گتی تھی۔رسمی سی گفیگو
کرنی۔شاری شاری رات ایتی قسمت پہ آیسو نہانی تھی۔چاہت کے نو آیسو جسک ہو گتے تھے۔اس
کے امی نانا اس کی چالت دنکھ کے یس پڑپ ہی رہے تھے۔۔۔۔۔
....................................................................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 334
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اگلی صیح اس کی قالی بٹ تھی۔لیکن انک نہت پڑا طوقانی نارسوں کا شلسلہ شہر میں داچل
ہواتھا۔کل سے مسلسل نارش ہورہی تھی۔ہ نگامی الرٹ چاری کردنا گیا تھا۔اور شہرنوں کو گھروں ہی
رہتے کی نلقین کی گتی تھی۔لیکن عالیان اسے کہاں اس نارش کی پرواہ تھی۔اسے ہرچال میں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 337
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ناکسیان نہیحیا تھا لیکن قسمت کی سٹم طرئفی کہ موسم کی خرانی کی وجہ سے شاری قالیییس کییسل
ہوگتی تھیں۔عالیان نہت نے یس ہوگیا تھا۔۔۔۔
انک ہفتے نک شاری قالیییس کییسل ہوگتی تھیں۔عالیان جیتی چلدی چاہت نک نہیحیا چاہیا تھا
قسمت اسے ایتی ہی دپر کروارہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
عالیان نے پہ ہفنہ نہت مشکل سے گزرا۔ہر لمچہ اذ یت سے تھرا تھا۔موسم اب کافی نہیر
تھا۔آج عالیان کی ناکسیان کی قالی بٹ تھی۔اسے ہرچال میں چاہت نک نہیحیا تھا۔آخرکار اس کی
قالی بٹ الہور کی سرزمین پہ اپری۔۔۔۔۔۔
عالیان نہت لمتے سقر سے آنا تھا۔نہت تھک گیا تھا۔اس کا جسم جور ہورہا تھا۔لیکن وہ دپر کتے
ئعیر چاہت کے گھر نہیحیا چاہیا تھا۔وہ چاہت کے الہور آنے کے دوہفتے ئعد آنا تھاکہ ۔۔۔۔
....................................................................
عالیان چاہت کے گھر نہیجا نو نہت حیران تھا۔اس کے گھر پہ ناال لگا تھا۔لگیا تھا قسمت اس کا
اور امیجان لیتے کے موڈ میں تھی۔اسے نہیں معلوم تھاکہ چاہت کہاں ہے۔وہ نہت نے یس
ہوگیا۔۔۔۔اس کا دل کررہا تھا کہ وہ دھاڑیں مار مارکے رونے۔اس کی چاہت ی یا نہیں کہاں چلی
گتی تھی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 338
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کہاں ہوتم ؟ک نوں میرا اییا مشکل امیجان لےرہی ہو چان۔تمہارا پہ سڑو قیل ہوچانے گا"
۔نلیزمیری چان وایس آچاؤ"،،،عالیان اس سے مجاطب ہوا جو چانے کہاں چلی گتی تھی۔اس کی
آواز میں دییا جہان کا درد تھا۔۔۔۔
انکسکنوز می !پہ گھر والے کہاں ہیں ییا ہے آپ کو؟؟"عالیان نے گلی سے گزرنے انک نوعمر"
لڑکے سے نوجھا نو اس نے ائکار کردنا وہ شاند یتے تھے مجلے میں ۔۔۔۔
کن
تم نو چاہت کے سوہر ہونا۔"عالیان نے انک یسوانی آواز پہ گردن موڑ کے د ھی نو شا متے انک"
نوڑھی عورت کھڑی تھیں۔شاند ان کی پڑوسن تھیں ۔۔۔۔
جی!میں چاہت کا سوہر ہوں۔آپ کو ییا ہے پہ لوگ کہاں گتے ہیں؟؟"عالیان نے نےجیتی"
سے نوجھا۔۔۔۔۔
بییا مجھے نہیں ییا وہ کہاں ہیں۔بین دن نہلے گھر کو ناال لگا کے ییا نہیں کہاں چلے گتے۔دو ہفتے"
نہلے ہی چاہت آنی تھی۔انک نار میں اس کے گھر گتی۔ییا نہیں ک نوں وہ مجھے نہت اداس
لگی۔نہت کمزور تھی لگ رہی تھی۔جیسے کونی نہت پڑا روگ نال رکھا ہو اس نے۔نہلے نو نہت ہیسا
نوال کرنی تھی۔اب نو ضرف ہاں پہ میں جواب د یتی تھی"وہ اقسوس سے نولیں نو عالیان کو ان
کے چانے کا سن کے نو جیسے سب گھومتے ہونے ئظر آرہا تھا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 339
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کی چالت کے نارے میں سن کے عالیان کو دل میں تھیس لگی۔لگی۔۔۔۔اس کا دل
جون کے آیسو رورہا تھا۔۔۔
بییا سب تھیک ہے نا!چاہت کو کیا ہوا ہے"وہ سوال کرنے لگی نو عالیان ئظریں خرانے ئعیر"
سوال کا جواب دنے چال گیا۔اس نے اپیر نورٹ سے ک بب کروانی تھی۔وہ نہلے ہونل گیا
تھا۔شامان روم میں رکھوا کے سیدھا چاہت کے گھر نہیجا تھا پر چاہت نو نہاں سے چاچکی
تھی۔شاند اسے ینہ تھا کہ عالیان اسے ڈھونڈنے نہاں نک ضرور آنے گا۔اور ایتی نے گیاہی کے
ی نوت دے گا۔اس لتے وہ اس کے آنے سے نہلے ہی ا یتے امی نانا کے شاتھ کہیں چلی گتی
ت ھی۔
عالیان ییدل چل رہا تھا۔اسے چاہت جود سے ہمیشہ ہمیشہ کے لتے دور چانی مجسوس ہونی۔اس
آیسو تھم ہی نہیں رہے تھا۔کون کہیا ہے مرد نہیں رونا۔ا یتے یسیدندہ سحص کے لتے ڈھاریں مار
مار کے رونے د نکھے ہیں مرد۔عالیان تھی رورہا تھا۔نلکل نے یس ۔۔۔۔۔۔وہ چلتے چلتے کب کا
انک سیسان چگہ پہ آگیا۔۔۔۔۔۔
ناہللا مجھے میری چاہت دےدے ۔ہللا نو غقوررچٹم ہے۔پیرے لتے کیا مشکل ہے ۔میری"
ٹ یب م ہ ل ع ف
چاہت کے دل سے میرے تے لط می میادے"عالیان ز ین پہ ھیا۔ہاتھ اتھا کے رورو کے
عالیان پہ سب کیا ہے؟؟ نو ناگل ہوگیا ہے۔اییا غصہ !نو نےکٹھی تھی سیاف سے ا یسے نات "
نہیں کی۔آج نو نے پرس کو ضرف رنویس میں انک جھونی سے علطی پہ ایتی نابیں سیانی اور تھر نو
ُ
ی
نو نے چد ہی کردی نو نے اسے قاپر کردنا۔ا تی جھونی سی نات پہ کون قاپر کرنا ہے۔پیرے اس
نلخ رونے کی وجہ سے سب رپزاین کررہے ہیں۔نو نے میڈی کو تھی قاپر کردنا۔نو سن رہا ہے
عالیان میں کجھ نول رہا ہوں"،،،،،،،ضامن نے اس کے کیین میں آنے اس کی کالس لیتی
سروع کردی۔جو ایتی کرسی پہ سر گرانے کسی اور ہی دییا میں نہیجا ہوا تھا۔ضامن نول رہا تھا لیکن
اسے کہاں پرواہ تھی۔وہ یس اسی کے چیالوں میں گم تھا۔۔۔۔۔۔۔
عالیان کیا کرنے تھررہے ہو تم۔ا یتے ل بٹ گھر آنے ہو۔کٹھی کٹھی نو کتی کتی دن تم ای یا منہ"
نہیں دکھانے۔ک نوں کررہے ہو پہ"عالیان جسب معمول رات کے نارہ تچے گھر آنا نو شا متے اس
کی موم اس کا و یٹ کررہی تھیں۔اس کے زور زور کی خرک نوں سے نہت ییگ تھیں۔وہ ا یتے بیتے
کا دکھ سمجھ شکتی تھیں ۔لیکن وہ کجھ کر نہیں شکتی تھیں ۔۔۔۔
موم آپ کو ییا ہے کہ میں پہ سب ک نوں کررہا ہوں۔چایتی ہیں آپ کہ چاہت کے چانے کے"
ئعد مجھے اس گھر سے وجست سی ہونے لگی ہے۔مجھے نہاں چاہت ہر چگہ ئظر آنی ہے۔آپ
ییا یتے کہ میں کیا کروں میں جییا اسے تھو لتے کی کوشش کررہا ہوں وہ اییا ہی میرے اغصاب پہ
سوار ہورہی ہے۔میری چاہت کے لتے محبت اب غسق میں ندل گتی ہے۔"عالیان درد تھرے
لہچے میں ایتی ماں سے مجاطب ہوا۔الریب اس کی طرف آیسو تھری آنکھوں سے دنکھتے لگیں۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 344
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان چاہت تمہاری زندگی سے چاچکی ہے تم اسے کھو چکے ہو۔وہ اب کٹھی نہیں آنے گی۔تم"
نے اسے ایتی علط نوں کی وجہ سے کھونا ہے۔اب کونی قاندہ نہیں پہ سب کرنے کا"الریب غصے
سے نولیں۔وہ تھی گھر کی چالت دنکھ کہ نہت دکھی تھیں ۔اتھوں نے عالیان کو سمجھانے کی
کوشش کی لیکن ہر نار کی طرح عالیان نوال۔۔۔۔
موم چاہت وایس آنے گی پہ میرا ئقین ہے۔اور چاہے وہ دی یا کےکسی تھی کونے میں چلی"
چانے میں اسے ڈھونڈ لوں گا۔میرا غسق اس کے لتے اییا کمزور نہیں ہے کہ میں اسے ڈھونڈ
تھی پہ شکوں"عالیان ہر نار کی طرح پرامید تھا کہ وہ وایس ضرور آنے گی۔۔۔۔
تم نے اسے ڈھونڈنے کی کوشش کی تھی نا لیکن کجھ ہاتھ آنا۔نہیں نا.نو اب تمہیں وہ کیسے ملی "
گی ہاں۔تجھلے ناتچ مہی نوں میں تم نے الہور کے کونی بیس چکر لگانے ہوں گے ضرف چاہت کو
ڈھونڈنے کے لتے۔لیکن کجھ تھی تمہارے ہاتھ نہیں لگا۔"الریب اس کی دنوانگی دنکھ کے حیران
تھیں۔چاہت کو گتے ناتچ مہیتے ہو چکے تھے لیکن اسے اتھی تھی ئقین تھا کی وہ وایس آنے
گی۔۔۔۔۔۔
شاند اس نار مل چانے۔موم میں کل صیح کی قالی بٹ سے الہور چارہا ہوں ایتی چاہت کو"
ڈھونڈنے۔"عالیان نے تھر سے چاہت کو ڈھونڈنے کی کوشش کرنے کا سوچا۔الریب واقعی
ا یتے بیتےکو دنکھ کے حیران تھیں کہ وہ چاہت کے ییجھے دنواپہ ییا تھر رہا تھا۔اتھوں نے عالیان
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 345
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کی طرف نہت اقسوس سے دنکھا۔ان کا سمجھدار عالیان نلکل مح نوں ین حکا تھا۔اتھیں عالیان کی
محبت پہ ئقین ہوحکا تھا کہ عالیان چاہت سے نہت محبت کرنا ہے۔نہلے اتھوں نے ئقین نہیں
کیا لیکن اب اتھیں نورا ئقین تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان ناگل مت ی نو چاہت تمہیں نہیں ملے گی"،،الریب اسے ڈا بیتے لگیں۔۔۔۔"
موم مجھے ا یتے رب پہ نورا ئقین ہے میں اس آزمایش سے چلد ہی ئکل ہی چاؤں گا"عالیان"
پراعٹماد تھا۔۔۔۔۔۔
وہ اوپر ا یتے روم میں چانے لگا اورر کتے ہونے نوال۔۔۔
اور ہاں موم میری صیح جھے تچے کی قالیٹ ہے اور ڈنڈ کو ییادتحتے گا کہ میں کراجی تھی چاؤں"
گا۔جو کیسیرکشن کمیتی ہمارا ہوسییل ییارہی ہے۔اس کا ہیڈ فہد میرا دوست ہے اس سے ملتے
چاؤں گا اور کام تھی دنکھ آؤں گا"عالیان نو لتے ہی رکا نہیں سیدھا اوپر کمرے میں گیا۔جہاں چگہ
چگہ چاہت کی ئصوپریں لگی تھیں۔۔۔۔۔۔
پہ سب وہ ئصوپریں تھیں جو عالیان نے چیکے سے ا یتے فون سے ییانی تھیں۔عالیان چلیا
چاہت کی انک مسکرانی ئصوپر نک آنا۔اسے نہارنے لگا۔۔۔۔
....................................................................
عالیان صیح کی قالی بٹ سے سیدھا کراجی نہیجا۔وہ ہونل گیا۔وہ نہت تھک حکا تھا ۔اسے اگلی صیح
فہد سے مل کر الہور چانا تھا۔اسے جونکہ کافی دن الہور ستے کرنا تھا۔۔۔
سو اگلی صیح وہ فہد کے آقس میں بیٹھا تھا۔وہ کجھ گپ سپ کررہے تھے۔۔۔۔۔
نار عالیان شکول کے ئعد آج مل رہے ہیں"عالیان نے ایتی شکول یگ الہور سے کی تھی۔فہد"
اس کا کالس قیلو اور بیسٹ فرییڈ تھا۔عالیان کے ہوسییل کے پراچیکٹ کے دوران اسے ی یا
چالکہ فہد کی کمیتی ہے۔اس سے فون نات ہونی تھی۔ل یکن آج کے ایشسٹ پہ وہ وہاں تھا۔۔۔۔
ہاں نار فہد نو تھیک کہہ رہا ہےکافی دنوں ئعد مل رہے ہیں۔و یسے شکول کے دن کیتے ا جھے"
تھے"عالیان تھی ا یتے پرانے دوست سے مل کر نہت جوش ہوا۔۔۔۔۔۔
....................................................................
تمہارے آقس کی امیالنی سے نہلے وہ میری ی نوی ہے۔یس ناراض ہے تھوڑی"عالیان نے فہد"
کے سر پہ تم تھوڑا۔فہد نو حیران پریسان تھا۔کہ اس کی سیکرپری اسی تھاتھی ہے۔۔اس نہلے فہد
کجھ کہیا عالیان اسے حیرت میں جھوڑ کے ناہر ل نکا۔۔۔
ناہر دنکھا نو چاہت نہت رونی انلفٹیر کی طرف چارہی تھی۔عالیان اس سے نہلے اس نک نہیحیا
لفٹ یید ہوگتی۔دوسری لقیس کھل نہیں رہی تھی۔وہ سڑنوں کی طرف تھاگا۔وہ چلدی چلدی
سڑناں تھالنگ رہا تھا۔کتی نار گرنے گرنے تجا پر اسے پرواہ کہاں تھی اسے نو یس چاہت نک
نہیحیا تھا۔کو آج اس سے کجھ قاضلے پہ تھی۔۔۔
وہ گراؤنڈ قلور پہ نہیجا وہاں نارکیگ تھی۔ نو چاہت تھاگ رہی تھی۔رورہی تھی۔عالیان تھاگ کے
اس نک نہیجا ۔اسے کمر سے نکڑ کے دنوار سے ین کردنا اور دونوں طرف ہاتھ رکھ کے فرار کے شارء
را ستے مسدود کردنے۔۔۔۔
عالیان اس وقت ہوسییل میں آپریشن ت ھٹیر کے شا متے بیٹھا تھا۔وہ اییا سر ہاتھوں میں گرانے
جود کو نہت نےیس مجسوس کررہا تھا۔آیسو تھے تھم نہیں رہے تھے۔او نی کا دروازہ کھوال نو انک
پرس ناہر آنی۔عالیان لیک کر اس نک نہیجا۔۔۔۔
شسیر کیسی ہے وہ"عالیان نے نےفراری سے نوجھا۔۔۔۔"
د نکھے ان کا پریٹمبٹ چل رہا ہے اتھی کجھ تھی کہیا مشکل ہے"پرس پہ کہہ کے جو سرخری کا"
شامان لیتے آنی تھی۔لے کے اندر چلی گتی۔عالیان وہیں کھڑا تھا۔فہد نے اس کے کیدھے پہ
ہاتھ رکھتے ہونے ہوا۔
"،،،،،،،عالیان سب تھیک ہو چانے گا"
کیسے تھیک ہو چانے گا۔وہ اندر ایتی ئکل نف میں ہے۔ا یتے انہی ہاتھوں سے اسے موت کے"
منہ میں دھکیل دنا۔اگر اسے کجھ ہوگیا نو"عالیان کے رو نگتے کھڑے ہو گتے۔عالیان کی روح نو اس
میں یس چکی تھی۔اسے ئکل نف میں دنکھ کے عالیان کو اییا آپ ہارنا ہوا مجسوس ہوا۔۔۔۔۔
عالیان نے ا یتے ہاتھوں اور کیڑوں کو دنکھا جو جون سے ستے ہونے تھے۔پہ جون اس کی چاہت کا
تھا۔جس چاہت کی ذرا سی ئکل نف پہ عالیان پڑپ اتھیا تھا۔آج اندر زندگی اور موت کی چیگ لڑرہی
تھی۔ایتی چاہت کا جون اس کی ئکل نف دنکھ کے عالیان کی چالت نہت خراب ہورہی تھی۔ ۔ی یا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 355
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
نہیں قسمت اس کے اور کیتے امیجان لیتے والی تھی۔جو نار نار چاہت کو اس سے مال کہ دور لے
چانی تھی۔اب کی نار نو چاہت دور ہوچانی نو ت ھر کٹھی پہ ملتی ۔ قسمت عالیان کا کجھ زنادہ کڑا
امیجان لے رہی تھی۔۔۔۔
عالیان بییچ پہ بیٹھیا۔سب سوچتے لگا۔حب وہ چاہت کے ییجھے ییجھے تھاگ رہا تھا۔۔۔۔
....................................................................
قلیش ییک۔۔۔۔۔۔۔
چاہت میری نات سنو۔رک چاؤ"عالیان چاہت کے ییجھے ییجھے تھاگ رہا تھا۔وہ اس کی نات کا"
جواب دنے ئعیر قٹ ناتھ پہ چل رہی تھی۔معمول کے مظانق نہت زنادہ پرئفک تھی۔وہ چل کم
تھاگ زنادہ رہی تھی۔۔۔۔
مجھے تم جیسے دھوکے ناز کی کونی نات نہیں سیتی"چاہت رونے ہونے اسے جواب دے رہی"
تھی۔۔۔۔
س
ہاں اگر تم پہ مانی نو سب کے شا متے تمھیں اتھا کے لے چاؤں گا۔ ھی تم"عالیان اس کے"
مج
اندر چاہت کا آپریشن چل رہا تھا اور ناہر عالیان کی ئکل نف میں چان ئکل رہی تھی۔وہ نےیس
ن
تھا۔فہد نے اسے یسلی دی۔۔وہ یس فرش کو گھوررہا تھا۔اس کی آ کھیں نلکل وپران تھیں۔اس کی
آنکھوں کے شا متے چاہت کی انک انک ناد چل رہی تھی۔اسی اییا میں فون کی رنگ ہونی۔اس
نے دنکھا نو ڈنڈ کی کال تھی۔اس نے رسنوکردی۔۔۔۔
...ہیلو"اس کی آواز میں دی یا جہاں کا درد سم یا تھا۔"
عالیان کہاں ہو تم فون ک نوں نہیں لگ رہا تمہارا اور تمہیں کراجی چانے کے لتے کس نے"
م
کہا" عظم ضاحب اس کے فون آتھانےہی پرستے لگے۔۔۔
ڈ ی یییڈ"!!!اس نے نونی ہونی آواز میں کہا۔۔۔"
عالیان کیا ہوا ۔تم روک نوں رہےہو"اس کی آواز سن کے وہ پریسانی سے نوجھتے لگے۔۔۔"
م
ڈنڈ وہ مررہی ہے؛ڈنڈ میری آنکھوں کے شا متے "عالیان نوال نو عظم ضاحب نولے۔۔۔"
کون مررہی ہے عالیان ۔کجھ نولو"عالیان فرش پہ گھی نوں کے نل بیٹھیا چال گیا۔اس کی آنکھوں"
سے آیسو رواں تھے۔اس کی چالت خراب تھی۔اس سے نات نہیں ہورہی تھی۔فہد نے اس
اس نے چاہت کا ڈرپ واال ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لیا اور اسے ا یتے ہوی نوں سے لگالیا۔۔
ادریس ضاحب اور عافنہ تھی ہوسییل نہیچ چکے تھے۔اتھوں نے آنے ہی جیسے عالیان کو دنکھا نو
اسے وہاں دنکھ کے حیران ہو گتے۔۔۔۔
فہد نے اتھیں شاری صورتجال سے آ گاہ کیا۔نو ادریس ضاحب عالیان نک آنے۔۔"کیا کیا تم نے
میری تچی کے شاتھ کہ اس کی پہ چالت ہوگتی۔"اتھوں نے عالیان کا گری یان نکڑنے غصے سے
نولے۔ان کے آیسو تھی امڈنے کو ی یار تھے۔۔۔
ائکل پہ یس انک چادپہ تھا۔میں کٹھی تھی چاہت کوئکل نف د یتے کے نارے میں سوچ ہی"
نہیں شکیا"عالیان اییا گری یان جھڑوانے ہونے نوال۔۔۔
تم نہلے ہی اسے نہت ئکل نف دے چکے ہو عالیان اس لتے نہیر پہ ہوگا کہ تم نہاں سے چلے"
چاؤ"ادریس ضاحب عالیان کو چانے کا نول رہے تھے لیکن وہ کیسے چال چانا ایتی چاہت کو جھوڑ
کے وہ وہاں سے انک سیکیڈ نک نہیں ہال۔
ادریس ضاحب اس پہ غصہ کرنے لگتےوہ حپ چاپ پرداست کررہا تھا۔وہ یس چاہت کی زندگی
چاہیا تھا اسے کونی سروکار نہیں تھا کہ کونی اسے کیا کہیا ہے۔عافنہ نو رو رو کے ہلکان ہوچکی تھیں
۔ان کی الڈلی بیتی آج موت سے لڑ رہی تھی۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 365
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان مسلسل چاہت کو دنکھ رہا تھا۔اس کا درد ت ھٹ رہا تھا چاہت کی چالت دنکھ کے۔وہ آنی
سی نو کے ناہر بیٹ ھے تھے۔عالیان دنوار سے ییک لگانے کھڑا تھا۔چاہت کو نے ہوش ہونے
آتھارہ گھیتے ہو چکے تھے۔اس کی چالت میں ذرا شدھار نہیں آرہا تھا۔فہد اس کے شاتھ ہوسییل
میں تھا۔آدھی رات ہوچکی تھی۔عالیان نے لڑ جھگڑ کے عافنہ اور ادریس ضاحب کو گھر تھیج دنا
۔وہ ائکار تھے لیکن عالیان نے عافنہ کی طی نعت دنکھ کے اتھیں تھیج دنا۔۔۔۔۔
م ج ل ہ
ک
اچانک آدھی رات کو ل چی نو شارے ڈاکیرز چاہت کے مرے کی طرف تھاگ رہے
تھے۔عالیان کی چان نو چلق میں انک گتی تھی۔وہ تھی زپردستی روم میں گھسا نو دنکھا چاہت زور
زور سے شایسیں لے رہی ہے۔اور میشن اس کی دل کی دھڑکن گرنی دکھارہی ہے۔عالیان کو
دھڑکن کے شاتھ ایتی چان تھی ئکلتی مجسوس ہونی۔عالیان فورا ییڈ نک نہیجا۔۔۔۔
اس نے ڈاکیر کے ہاتھ میں اتجکشن دنکھا نو وہ صیح نہیں لگا اس نے فورا وہ جھییا اور دنکھا نو وہ
ضرف شایس تجال کرنے کے لتے تھا۔ڈاکیر غصے سے نوال۔۔۔۔۔
"،،،،مسیر عالیان پہ کیا کررہے ہیں آپ ؟؟"
دنکھتے ڈاکیر میں تھی انک ڈاکیر ہوں اور آپ جو اتجکشن لگا رہے ہیں اس سے میری وائف"
تھیک نہیں ہوگی۔میں پہ دوسرا اتجکشن لکھ رہا ہوں شسیر آپ لے آ یتے۔ہری اپ"پرس نے
صیح کی روستی کھڑکی سے اندر آرہی تھی۔چاہت کو نےہوش ہونے جوبیس گھیتے سے زنادہ ہو چکے
تھے۔اس کی چالت میں ذراشا شدھار نہیں آناتھا۔عالیان اس کاہاتھ ہاتھوں میں لتے اس کے ییڈ
پہ سر ر ک ھے سورہا تھا۔عالیان جھیکے سے اتھا اس نے ئظریں آتھا کے دنکھا نو چاہت اتھی تھی
نے ہوش ہے۔عالیان سیدھا ہوا۔اس کے ما تھے پہ نوسہ دنا۔چیک کرنے لگا نو اسے ذرا نہیری
مجسوس نہیں ہونی۔ک نونکہ بیسبٹ ایتی ونل ناور سے چلدی تھیک ہونا ہے۔لیکن چاہت کو نو جیتے
کی جواہش تھی ہی نہیں۔اس لتے اس کی ناڈی کسی تھی پریٹمبٹ کا ریسیایس نہیں کررہی
تھی۔عالیان اس وجہ سے تھی کافی پریسان ت ھا۔۔۔۔۔
وہ جود پہ ضنط رکھیا ناہر ئکل گیا۔فہد تھی آحکا تھا۔
عالیان تھاتھی کہ طی نعت میں کجھ شدھار آنا؟؟"۔۔۔۔۔۔"
۔"نہیں "عالیان آیسو ضنط کرنا ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 367
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اجھا چل کجھ کھالے نو نے کل سےکجھ نہیں کھانا"فہد کو وہ انک ہی دن میں نہت ہارا ہوا"
ایسان لگا جس کا سب چٹم ہونے واال ہو۔۔۔۔۔۔
نہیں فہد مجھے تھوک نہیں ہے"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
عالیان ا یسے نو اییا چیال نہیں ر ک ھے گا نو تھاتھی کا چیال کیسے رکھ نانے"فہد نے اسے ک نویس"
کرنے کی کوشش کی۔۔۔۔۔
نہیں فہد میں کجھ تھی نہیں کھاؤں گا۔چاہت اندر زندگی اور موت سے لڑرہی ہے۔میری محبت"
ایتی ئکل نف میں ہے اور میں کیسے کجھ کھا شکیا ہوں ۔میری نوتھوک ہی مرگتی ہے"۔۔۔عالیان
ا یتے آیسوؤں ضنط کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔
فہد اسے میانے کی نہت کوشش کی لیکن وہ ایتی نات پہ ڈنا ہوا تھا۔صیح سے دونہر ہوگتی۔چاہت
کی چالت میں ذرا تھر تھی فرق نہیں پڑا۔اب اس کی چالت مزند خراب ہورہی تھی۔۔۔۔۔۔
عالیان "عالیان ،ادریس اور عافنہ اتھی ہوسییل میں آنی سی نو کے ناہر بیٹ ھے تھے کہ عالیان کو"
م
عظم ضاحب نے آواز دی اس نے سر اتھا کے دنکھا۔۔۔۔۔۔
ڈنڈ۔!عالیان ان کے گلے لگ گیا۔اس کی ہمت نوٹ گتی۔جو جود پہ ایتی دپر سے ضنط کتے بیٹھا"
تھا۔۔۔۔۔
رات کو حب ڈاکیر چاہت کا چیک اپ کرکے چلے گتے۔وہ اب مانوس ہورہے تھے۔عالیان ان
ک ت ھ ت ت ظعم
ک
کے شاتھ ہی تھا۔ م ضاحب نونکہ آنے چانے رہتے ھے نو کافی ڈاکیرز ا یں چا یتے ھے۔ تی
نار سمییارز میں ان کی مالقات ہونی تھی ان ڈاکیرز سے۔۔۔۔۔۔۔ ۔ڈاکیرز کی مانوسی کےناوجود
عالیان کو امید تھی کہ وہ تھیک ہوچانے گتی۔اسے ہللا پہ نورا ئقین تھا۔چاہت کی چالت دنکھ کہ
تھی اس کا ئقین انک مبٹ کے لتے تھی ڈگمگانا نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکیرز کے چانے کے ئعد عالیان چاہت کے ناس بیٹھ گیا۔اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے
لگا۔اسے چاہت کی نابیں ناد آرہی تھیں ۔چاہت کی سراربیں ،اس کا ہسیا،غصہ کرنا۔اس کے
ک نوٹ سے انداز۔اس کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔جیسے ہی وہ ہوش کی دییا میں لونا نو ئظر
چاہت کے زجمی وجود پہ گتی نو دل انک نار تھر سے جون کے آیسو رونے لگا۔انک آیسو اس کی
آنکھ سے ئکل کر اس کی پڑھی ہونی سنو میں چذب ہوگیا۔۔۔۔۔اس کا ہاتھ چاہت کے سر پہ
ت ھا ۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 371
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اچانک اس کی ئظر چاہت کی نلکوں پہ گتی جن میں ذرا ذرا چییش تھی۔اس کی ائگلیاں تھی ہل
ہل ہل ن
رہی تھی۔شاند اسے ہوش آرہا تھا۔مسی نوں میں نوری طرح چکڑی چاہت کی کی آ یں ھو لتے
ک ھ ک
کی کوشش کرنے لگی۔عالیان کی نو جوسی کی کونی ایتہاء پہ تھی۔اس کی چاہت کو ہوش آرہا
تھا۔عالیان کھڑا ہوا اس کی کیڈیشن چیک کرنے لگا ۔چاہت کو واقعی ہوش آرہا تھا۔۔۔۔۔
ھ کن ک ک ھ کن
چاہت میری چان !آ یں ھو لتے کی کوشش کرو"عالیان ییار سے چاہت کو ہتے لگا۔جو آ یں"
کھو لتے کی کوشش کررہی تھی۔"عالیان "اس نے آکسیچن ماکس سے ہلکے سے عالیان کو آواز
دی۔اور اییا ہاتھ اتھا عالیان کو جھونے کی کوشش کی نو عالیان نے اس کاڈرپ واال ہاتھ نکڑ کے
ن
ل نوں سے لگالیا۔چاہت نے آہسنہ آہسنہ ایتی نوری آ کھیں کھول کے دنکھا نو عالیان اس کا ہاتھ
ا یتے ہاتھوں میں لتے۔ایتی سرخ آنکھوں سے اسے محبت تھری ئظروں سے دنکھ رہا تھا۔چاہت
کو کجھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔اس کے جسم سے درد کی بیسیں اتھ رہی تھی۔اس کا ندن درد سے
نوٹ رہا تھا۔۔۔۔۔۔
چاہت نے انک ئظر عالیان کو دنکھا۔وہ نہت کمزور ہوگتی تھی۔اس نے اییا ہاتھ کے ہاتھوں سے
جھڑوانے کی کوشش کی لیکن اس کی گرقت مصنوط تھی۔چاہت نے تھک کے مزاجمت پرک
کردی۔وہ کجھ نول نہیں رہی تھی۔اسے اس چالت میں تھی عالیان کی نےوقانی ناد آرہی
چاہت کو آنی سی نو سے روم میں سفٹ کردنا گ یا تھا۔وہ اب نہیر تھی۔عالیان حب تھی اس سے
ملتے آنا نو نلکل حپ ہوچانی۔کسی تھی نات کا جواب نہیں دے دہی تھی۔۔۔۔۔۔
چاہت تم اب کیسا مجسوس کررہی ہو"عالیان نے اسے کے گال پہ ہاتھ رکھتےہونے نوجھا نو"
چاہت نے کونی جواب نہیں دنا۔اس نے اس کا ہاتھ ا یتے جہرے سے ہیادنا اور منہ دوسری
طرف کردنا۔جس کا ضاف مظلب تھا کہ وہ اس سے کونی نات نہیں کرنا چاہتی تھی۔عالیان
نےیس تھا۔۔۔۔۔
چاہت !آخر کب نک تم مجھے اور جود کو میرے ناکردہ خرم کی سزا د یتی رہو گی۔"عالیان نہت دکھ"
ب
تھرے لہچے میں نوال۔نو چاہت کجھ پہ نولی۔وہ نو یٹھردل یتی یٹھی تھی۔لیکن وہ تجاری کیا کرنی وہ
کن
حب تھی عالیان کو د تی نو اسے وہ سب ناد آچانا۔وہ ھی نو ل نف یں ھی۔۔۔۔۔۔عالیان
ت م کئ ت ھ
چاہت کی نےآغییاری دنکھ کے جود پہ ضنط رکھیا ناہر ئکل گیا۔۔۔۔۔
ا یسے دنکھتے دنکھتے چاہت کافی تھیک ہوچکی تھی۔ل یکن عالیان روز آنا تھا۔اسے اس کے رونے
ہ ن
سے تھیس ضرور تی ھی۔تھر ھی وہ صنوط ییارہیا۔اس کاچیال رکھیا۔چاہت نے ی یگ آکے
م ت ت حی
ضد لگا لی کہ اگر عالیان اب آنا نو وہ دوانی نہیں لے گی کجھ تھی نہیں کھانے گی۔اور اسے ہوش
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 374
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ع ت م
آنے اتھی ضرف بین دن ہونے تھے۔دوانی ضروری ھی۔ م اور ادریس ضاحب چاہت کی
ظ
ئکل نف سمجھ شکتے تھے۔انہیں ییا تھا کہ اگر ان کا کہا پہ مانا گیا نو واقعی دوانی نہیں لے گی جو
قلجال وہ افورڈ نہیں کرشکتے۔۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
....................................................................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 376
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت کو ہوسییل سے ڈسجارج کردنا گیا تھا۔وہ چل تھر نہیں شکتی تھی۔اس کا انک ناؤں فرنکحر
تھا۔اس کے سر پہ یتی ییدھی تھی۔اور گردن اور نازو پہ کھروجوں کی وجہ سے وہاں تھی بی یاں
م
ییدھی تھیں ۔چاہت کے کہتے پہ ادریس ضاحب نے عظم ضاحب سے ناراضگی چٹم کردی تھی۔
.لیکن وہ اس وقت نک عالیان کو معاف نہیں کرنا چا ہتے تھے حب نک چاہت نہیں کرد یتی
م کم گ ک ن ظع م
م ضاحب کے ہت ہتے کے ناوجود چاہت کو ادریس ضاحب ھر لے آنے۔وہ ل ییڈ
ریسٹ پہ تھی۔اس کی جسمانی ئکل نف تھلے ہی کم ہوگتی ہو لیکن اس کی ذہتی چالت تھیک نہیں
تھی۔ہر وقت کھونی کھونی سی رہتی تھی۔۔۔۔
اس کے کہتے کے ئعد عالیان کہیں تھی ئظر نہیں آنا اس لتے وہ پرشکون تھی۔اس کا دھیان
ق ت ظ عم
ییانے کے لتے ادریس ضاحب اور م ضاحب اسے ا یتےکالج کے نا م کے صے سیانے نو وہ
ضرف مسکرانے پہ ہی اک نفا کرنی۔اب انہیں کون ییانا کہ چاہت کی جس ہیسی کو النے کی وہ
ی
کوشش کررہے ہیں وہ نو کب کی کہیں کھو چکی ہےشاند لوس ا یجلیس ۔۔۔۔۔۔۔۔
چاہت کے ہوسییل سے آنے کے ئعد عافنہ ہروقت اس کےشاتھ شانے کی طرح موجود ہونی
ت ت ظ عتھ م
ئ
یں ۔ م اورالریب ھی آنے چانے ھے۔ان کے چانے کے عد چاہت دوانی لے کے
دنا ناکہ اس کی آنکھ پہ کھل چانے۔وہ جھکا اور چاہت کو ایتی ناہوں میں سمییا اور دروازہ کھولیا ناہر
ئکلیا چال گیا۔گ بٹ کے ناہر کھڑی گاڑی میں عالیان نے چاہت کو پرمی سے یٹھانا اور سبٹ ی یلٹ
ناندھ دی۔اگاڑی زن سے تھاگا لے گیا۔۔۔
چاہت کی آنکھ کھلی نو اییا جسم نوییا مجسوس ہوا۔نہلے نو بیید کے جمار میں کجھ ییا ہی پہ چال کہ وہ
کہاں ہے۔وہ کافی دپر ج ھت کو گھورنی رہی۔ا ی تے ناس اسے عالیان کی جوسنو آنی نو اسے جھ نکا
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 379
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
لگا۔اس نے مڑ کے دنکھا نو عالیان اسے کس کے نکڑے سو رہا تھا۔اس کا جہرہ چاہت کی گردن
میں تھا۔اسے نو ئقین ہی نہیں ہورہا تھا۔وہ رات کو نو امی کے شاتھ سونی تھی۔پہ کونی اجیتی چگہ
تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کی آنکھوں میں آیسو آ گتے۔وہ ا یتے زجمی نازو سے عالیان کو دور کرنے کی نگ ودوکرنے لگی۔وہ
عالیان کی نانہوں میں تھڑتھڑانے لگی۔اس کا یس نہیں چل رہا تھا کہ عالیان کو ماردے نا جود
مرچانے۔اسے ییا تھا عالیان اسے نہاں النا ہے۔۔۔۔۔
عالیان جھوڑو مجھے"چاہت جود کو جھڑانے غصے سے نولی۔عالیان جو کب کا چاگ رہا تھا۔وہ یس"
چاہیا تھا کہ چاہت حپ پہ رہے نہلے کی طرح نولے۔لڑے اسے چاہت کی چتی اندر ہی اندر ہی
ئکل نف دے رہی تھی۔۔۔چاہت کے کہتے پہ عالیان نے اسے مزند جود میں تھییجا۔چاہت نے
تھک ہار کے جود کو جھڑانے کی کوشش پرک کردی۔چاہت کو نہت درد مجسوس ہونے لگا
ن
تھا۔شارے زجم اتھی نازہ تھے۔درد سے اس کی شسکی ئکلی نو عالیان ہڑپڑاکے آ یں ھو یں
ل ک ھ ک
۔۔۔۔۔۔۔
چاہت !تمہیں زنادہ درد ہورہا ہے"عالیان اسے آزاد کرنے ہونے نوال۔چاہت اتھ کے بیٹھتے کی "
کوشش کرنے لگی عالیان اس کی مدد کرنے لگانو اس نے عالیان کا ہاتھ جھیک دنا۔عالیان تھی
ڈھ بٹ ییارہا اس نے چاہت کو یٹھانا اس کی کمر کے ییجھے نکنہ سبٹ کیا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 380
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
تم تھیک ہو نا چاہت "!عالیان نے تھر سے چاہت سے نوجھا نو چاہت حپ رہی ۔وہ عالیان"
سے نات نہیں کرنا چاہتی تھی۔
ب
میں کجھ نوجھ رہا ہوں چاہت۔ک نوں زنان پہ قفل لگانے یٹھی ہو۔اور کییا پڑنانا چاہتی ہو تم"
مجھے"عالیان اسے کیدھوں سے تھامے کہتے لگا۔۔۔چاہت نے اس کی طرف دنکھا نو آنکھوں سے
آیسو ئکال۔ جسے عالیان نے ضاف کردنا۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان مجھے گھر چانا ہے"چاہت روندھی ہونی آواز میں نولی۔نو عالیان نے شکر کیا کہ کم سے کم"
کجھ نو نولی۔عالیان مسکرانے لگا۔۔۔۔۔
پہ نو ناسیل نہیں ہے ۔اب تم کہیں نہیں چاؤ گی۔ہمیشہ ہمیشہ کے لتے میرے ناس"
رہوگی"۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے تمہارے شاتھ نہیں رہیا ۔ ک نوں پڑے ہو میرے ییجھے؟دنکھو میں نہلے ہی تمہاری وجہ سے"
نہت زنادہ ئکل نف جھیل چکی ہوں۔اب اور کونی ئکل نف جھیلتے کی سفت نہیں ہے مجھ میں۔سو
نلیز مجھے چانے دو"چاہت ہاتھ جوڑنے ہونے عالیان سے الیجاء کرنے لگی۔عالیان نے اس کے
یھ ییج ک
جوڑے ہانے ہاتھوں ا یتے ہاتھوں میں لے کر اسے جوم لیا۔نو چاہت نے ہاتھ ھے تے کی
حی
کوشش کی۔عالیان کی گرقت مصنوط تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 381
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت نلیز ایسا مت کہو۔میں تمہاری شاری ئکل نقوں کا ازلہ کروں گا۔"عالیان اس کے جہرے"
پہ ہاتھ ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
تم مجھے جھوڑ کے نہاں چلی آنی میری کیا چالت تھی چایتی ہو تم۔کہاں کہاں نہیں دھونڈا میں"
نے تمہیں۔"عالیان اس سے شکوہ کر بیٹھا۔۔۔۔۔
چاہت نے کونی جواب نہیں دنا۔منہ دوسری طرف موڑ لیا۔اس کے لتے آج تھی پہ سب عالیان
کا دھوکہ ہی تھا۔۔۔۔۔۔۔
چاہت آیسو ضنط کرنے کی کوشش میں ہلکان ہورہی تھی۔عالیان نے اس کا جہرے ایتی طرف
موڑ لیا۔۔۔۔۔۔
عالیان مجھے امی نانا کے ناس چانا ہے۔"چاہت مصنوط لہچے میں نولی۔۔"
چاہت تم چایتی ہو کہ میں تمہیں کہیں نہیں چانے دوں گا۔نہلے تھی انک دقعہ تم مجھے جھوڑ"
کے چلی گتی تھی۔اب دونارہ میں تمہیں پہ علطی نہیں کرنے دوں گا۔جود سے دور نہیں چانے
ن ک ن مجس
دوں گا ھی ۔اب پہ چانے کی ضد جھوڑ دو۔حب نک میں ہیں چاہوں گا تم ہیں ہیں چاؤ
گی"عالیان غصے سے اس کے کان میں عرانا۔۔۔۔۔۔۔۔
اگلی صیح عافنہ حب اتھی نو انہیں چاہت ییڈ پہ ئظر پہ آنی نو وہ پریسان ہوگییں۔ادھر ادھر
دھونڈنے لگیں نو چاہت کے نکتے کی ییچے سے انک حٹ ملی۔جس میں عالیان نے پہ لکھا تھا کہ
چاہت اس کے شاتھ ہے وہ قکر پہ کریں ۔عافنہ نو چاہتی تھیں کہ چاہت وایس عالیان کے
ناس چلی چانے۔وہ ایتی بیتی کا گھر اخڑنےہونے نہیں دنکھیا چاہتی تھیں۔وہ جوش تھیں۔اتھوں
نےادریس ضاحب کو ییانا کہ چاہت عالیان کے ناس ہے۔۔۔۔۔۔
ادریس ضاحب نے نہت غصہ کیا۔عافنہ نے اتھیں سمجھانا کہ چاہت زندگی کا سوال ہے۔وہ ایتی
نےوفوفی میں نہت وقت پرنادکرچکی ہے۔عالیان کی آنکھوں میں چاہت کے لتے محبت دنکھ چکی
تھیں ۔ادریس ضاحب انکی نات سمجھ گتے کنونکہ اتھوں نے عالیان کو چاہت کے لتے پڑ یتے
دنکھا تھا۔یس انک چاہت تھی جو اس کی محبت کو اتھی تھی دھوکہ سمجھ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 384
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت میں نے انک میڈ ہاپیر کرلی ہے وہ تمہیں جییج کروادے گی۔اور حب نک تم تھیک ہم"
نہیں رہیں گے"عالیان نے چاہت کو مجاطب کیا جو کسی گہری سوچ میں تھی۔اس کی کسی تھی
نات کا کونی جواب نہیں دنا۔عالیان انک لمتی شایس ہوا کے سیرد کرنا
لمتے لمتے ڈگ تھرنا اس نک آنا۔اور اسے نازوؤں میں آتھا لیا۔۔۔۔
عالیان پہ کیا کررہے ہو۔جھوڑو مج ھے"چاہت عالیان کے اس جملہ پہ ہڑپڑانی۔اور غصے سے"
نولی۔عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آنی ل یکن وہ مہارت سے جھیاگیا۔۔۔
انک نو تمہیں کٹھی غفل نہیں آشکتی۔نار تمہاری ہیلپ کرنے لے چارہا ہوں۔تم فریش ہوگی نو"
ناسنہ کرو گی۔اور شاند تم تھول رہی ہو کہ تمہارا ناؤں فرنکحر ہے اور تم نہیں چل شکتی۔یس اس
لتے"عالیان پڑے مزے سے کیدھے احکانے ہونے نوال۔۔۔۔
چاہت ججل ہوگتی۔وہ کجھ پہ نولی۔عالیان نے اس کی مدد کی۔اس کے ئعد میڈ ناسنہ لے کے آنی
ب
۔۔میڈکھانا دے کے وایس چلی گتی۔ چاہت ی یڈ پہ یٹھی تھی۔عالیان چاہت کو کھالنے لگا۔نو
چاہت نے منہ دوسری طرف کردنا۔۔۔۔۔۔
دنکھو چاہت !نلیز کجھ کھالو ۔تمہیں دوانی تھی لیتی ہے"عالیان الیجانی لہچے میں نو لتے لگا نو"
چاہت غصے مزند غصے میں آگتی۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 385
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان مجھے کجھ نہیں کھانا مجھے یس گھر چانا ہے۔"چاہت نلکل تچوں کی طرح ضد کرنے"
لگی۔عالیان ئفی میں سر ہالنے لگا۔۔۔۔
حپ چاپ ناسنہ کرو ورپہ تم مجھے ا جھے سے چایتی ہو۔"عالیان غصے سے نوال۔۔۔۔"
س
ورپہ کیا کروگے ۔حب دنکھو زپردستی ۔میں نہیں ڈرنی تم سے مجھے"چاہت غصے سے"
تھ نکاری۔اس کا عالیان کا گال دنانے کا دل کررہا تھا۔۔۔
عالیان منہ ییچے کرکے مسکرانا اور چاہت نک آنا۔اور جھکا اس کے اردگرد ہاتھ رکھ کے ا یتے حصار
میں لیا۔۔۔ اس کا دو ینہ گردن سے ئکال دنا۔اور اس کی گردن کو ہولے ہولے ہوی نوں سے
جھونے لگا۔چاہت اس کی اس خرکت پہ شسدر گتی۔چاہت اسے دور کرنے کی کوشش کرنے
لگی۔لیکن انک نو زجمی تھی اوپر سے نہت کمزوری تھی۔وہ اسے ہیانے میں ناکام رہی۔اس سے
نہلے وہ اس کے ہوی نوں نک آنا چاہت شایس تجال کرنی ہونی نولی۔۔۔۔۔
می مجھے ناسنہ کرنا ہے عالیان "چاہت کی نات پہ عالیان گہرا مسکرانا۔وہ اس کا دو ینہ اس کے"
کیدھے پہ رکھیا ییج ھے ہوا۔۔۔
اور اسے ناسنہ کروانے لگا۔اس نے حپ چاپ موقع غیٹمت چا یتےناسنہ کیا۔اسے ہمیشہ سے"
عالیان کی ایسی خرکییں پروس کرد یتی تھیں۔۔۔۔۔۔
ب
چاہت پہ دنکھو میں تمہارے لتے کیا النا ہوں"چاہت اس وقت ییڈ پہ یٹھی پیزاری سے نی وی"
دنکھ رہی تھی۔کہ عالیان اسے آوازیں د ی یا اندر داچل ہوا اس کے ہاتھ میں الل گالنوں کا نوک بٹ
تھا۔چاہت کو تھول نہت یسید تھے۔۔۔۔۔
نےوفوف نہیں ہے۔کہ اب کسی تھی جھا یسے میں آچانے۔اس لتے اب پہ محبت کا نانک یید
کرو۔"۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاہت ایسا مت نولو نلیز!میری ،محبت کا مذاق مت اڑاؤ۔"عالیان کے دل پہ اس کی انک انک"
نات چیحر کی طرح لگی۔وہ الیجاء کرنے ہونے نوال۔نو چاہت تمسحراپہ نالی مارنے ہونے
نولی۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 389
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
مذاق ۔۔۔۔!مذاق نو تم نے ییارکھا ہے میری زندگی۔کٹھی کہتے ہو مجھے نو چاہت میں کونی دلچیسی"
ہی نہیں ہے۔میری نال سے وہ جیتے نا مرے مجھے کیا۔اور کٹھی کہتے ہو مجھے تم سے محبت ہے
چاہت۔واؤ تمہیں ڈاکیر نہیں ہونا چاہے تھا۔تمہیں نو انکیر ہونا چاہے تھا۔کیا آؤٹ کالس انکییگ
"،،،،،،،،،،،کرنے ہو
چاہت اس دن جو میں نے کہا تھا وہ سب جھوٹ تھا۔میڈی جود کو مارنے والی تھی۔مجھے اس"
سے وہ شاری نابیں نولتی پڑی۔میں نو تمہارے ئعیر جیتے کا سوچ تھی نہیں شکیا۔"عالیان اس
دن کی وضاحت د یتے لگا۔۔۔۔۔۔۔
یس کردو عالیان !کجھ نو چدا کا جوف کرو۔ک نوں ایتی اور میری زندگی پرناد کرنے پہ نلے ہونے"
ہو۔ہم دونوں کی تھالنی اسی میں ہے کہ ہم دونوں الگ ہوچابیں۔اور نلیز جھوٹ کی تھی انک چد
ہونی ہے لیکن تم نو جھوٹ پہ جھوٹ نولے چارہے ہو۔"چاہت کو ہر حیز جھوٹ لگ رہی
تھی۔۔۔۔۔۔
نو تھیک ہے اگلے مہیتے ہماری شادی کی ای نورسری ہے۔اور میں تمہیں ایتی محبت سے پہ نایت"
کردوں گا۔میری محبت اور میری انک انک نات سچی ہے۔"عالیان ہر چالت میں چاہت کو ایتی
محبت نایت کرنا چاہیا تھا۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 390
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
نو تھیک ہے میں تھی یب نک نہیں رہوں گی۔تمہارے ناس انک مہیتے کا وقت ہے جو کجھ"
کرنا ہے کرو۔لیکن اگر تم ناکام ہو گتے نو تم اسی چگہ کھڑے کھڑے مجھے ظالق دوگے۔ نولو م نظور
ی
ہے"چاہت تھی جود پہ ضنط رکھتی اسے چ لیج کرنے لگی۔۔۔۔ظالق کی نات پہ عالیان جود پہ
ضنط کرنے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔۔
ظالق نک نات نہیں چانے گی میری چان۔میں تمہیں ایتی محبت دوں گا کہ تمہارے ہر دکھ،ہر"
زجم کا ازلہ ہوچانے گا۔"عالیان پہ کہیا اس کے گال پہ لب رکھا گیا۔۔۔۔۔۔چاہت سرم سے
سرخ ہونی اسے دور کرنے لگی ۔لیکن عالیان نے اس کے ہاتھ نکڑ کے سیتے سے لگانے
ر ک ھے۔تھر پرمی سے دور ہوا۔چاہت کے ہاتھ اتھی تھی اس کے سیتے پہ تھے۔۔۔۔۔
س
جو کرنا ہے چد میں رہ کے کرو۔پہ اوجھی خرکییں مت کرو مجھے"چاہت غصے سے نلمالنے"
لگی۔اس کی ناک الل ہورہی تھی۔وہ نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔آج عالیان کو نہت ناتم ئعد
چاہت وہی پرانی چاہت لگی۔۔۔۔۔عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ آگتی۔وہ اس کے مزند فریب
ہوا۔چاہت ہل نہیں شکتی تھی۔اس کا ناؤں فرنکحر تھا۔وہ دور تھی نہیں ہوشکتی تھی۔عالیان
نے اس کی الل ناک کو ہوی نوں سے جھوا اور نوال۔۔۔۔۔۔۔
حب آئکا مح نوب آئکا محرم ہو،نا نو محبت کی کونی چد نہیں ہونی۔اور پہ محبت نو چدا کو تھی نہت"
یسید ہے"عالیان چان ل نوا سرگوشاں کرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 391
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
انک مہیتے نک نہت ییگ کرنے واال ہوں تمہیں۔کہ ییگ آکے تم جود آکے مجھ سے ،محبت کا"
اظہار کروگی"عالیان نے اس کے کان میں سرارت سے کہانو چاہت کے جسم میں سیسیاہٹ
ہونی۔وہ ایتی گ ھیراہٹ پہ قانو نانے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔۔
و یسے جھونی امیدیں نہت ئکل نف د یتی ہیں۔لیکن کونی نات نہیں تم ئکل نف انک مہیتے ئعد"
جھیل لییا"چاہت غصہ کرنے لگی۔۔۔۔۔۔
دنکھتے ہیں تمہاری ضد جیتی ہے نا میری محبت "عالیان پہ کہہ کے کودا اور ی یڈ پہ خڑھ گیا۔انک"
کشن چاہت کی گود میں رکھا اور سر رکھ کے ل بٹ کیا۔چاہت گڑاپڑانی۔۔۔۔۔۔
پہ کیا نےہودگی ہے"وہ دایت بیستے ہونے نولی۔۔۔۔۔۔"
اسے نےہودگی نہیں ،محبت کہتے ہیں میری چان"عالیان چاہت کو آنکھ مارنے ہونے نوال۔وہ"
اس کا سر ییخ کہ اتھ تھی نہیں شکتی تھی۔اس کا نو ہلیا مجال تھا۔عالیان اس نات کا قاندہ
اتھانے ہونے اسے زچ کررہا تھا۔۔۔۔۔۔۔
....................................................................
ب
رات ہوچکی تھی۔چاہت اس وقت الوتج میں یٹھی تھی۔کھانا عالیان اسے کھال حکا تھا۔دوا تھی
لے لی تھی اس نے۔دوا شکون آور تھی۔نو اسے بیید آنے لگی۔وہ صوقے سے ی یک لگانے بییدکی
وادی میں گم تھی۔اس کے جہرے پہ شکون ہی شکون تھا۔ینہ نہیں ک نوں لیکن شاند عالیان کی
وجہ سے ہی۔نہلے واال سرد ین چٹم ہونا مجسوس ہورہا تھا چاہت کو۔۔۔۔۔
ب ب
عالیان فون پہ ڈنڈ سے نات کررہا تھا۔وہ جیسے ہی اندر آنا چاہت کو کاوتچ پہ یٹھی یٹھی سورہی
تھی۔اس کی مسکراہٹ اتھری۔وہ اس نک نہیجا۔جیسے ہی اسے اتھانے لگا۔چاہت ہڑپڑا کے
اتھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا کررہے ہوتم؟"چاہت نے نے ئکا شا سوال کیا۔۔۔۔"
مییں!ییادوں ۔۔۔۔۔"عالیان کے کہتے پہ چاہت نے اسے گھوری سے نواز ۔وہ ہیسی کٹیرول"
کرنے کی کوشش کرنے لگا۔۔۔۔۔
میں تمہاری بیید کا قاندہ اتھانے کی کوشش کررہا تھا۔پر اقسوس تم چاگ گتی"عالیان نے جھک"
کے چاہت کے کان میں سرگوسی کی۔چاہت نے ئعخب سے اس کی طرف دنکھا۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 396
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
مجھے اب ئکا ئقین ہوگیا کہ تم سچ میں ایتہانی شسیا یشہ کرنے لگے ہو"چاہت اس کی نانوں پہ"
حیران تھی۔۔۔۔۔
چان تم نے سوال ہی ایسا الیا نوجھا تھا۔میں تمہاری مرضی کے ئعیر کٹھی کجھ کرشکیا ہوں ۔اور"
جہاں نک نات یسے کی ہے نوو"عالیان مزند جھکتے لگا نو چاہت
گڑپڑا گتی۔ج ھٹ سے نولی۔۔۔۔
ک ج
ی ھج
اجھااب زنادہ ھوری خر یں مت کرو "۔۔۔۔۔ "
عالیان نے منہ ییچے کرلیا۔ہیسی ضنط کرنے کے چکر میں اس کا سفید رنگ سرخ ہوگیا۔ا ستے کجھ
نولے ئعیر ہی چاہت کو اتھانا اور روم کی طرف چل دنا۔چاہت نکرنکر اسے دنکھ رہی تھی۔۔۔
ا یسے کیا دنکھ رہی ہو؟"عالیان نے انک دم اس کی جوری نکڑلی۔۔۔۔"
کچ کجھ نہیں ۔"چاہت گڑگڑا گتی اور فورا ئظریں جھکاگتی۔وہ سرمیدہ سی ہوگتی۔۔۔۔"
عالیان نے اسے روم میں الکے ییڈ پہ یٹھادنا۔وہ ییڈ پہ یٹم دراز ہوگتی۔اور جود اس کے ناس بیٹھ
گیا۔اس کا جہرہ ہاتھوں میں لیتے ہونے نوال۔۔۔۔۔۔
تمہیں مجھے ا یسے جوری جھتے دنکھتے کی ضرروت نہیں ہے۔میں نو اییا آپ کب کا تمہیں سویپ"
حکا ہوں"،،،،،،چاہت نے ئظریں اتھا کے دنکھا نو عالیان اسے محبت تھری ئظروں سے دنکھ رہا
تھا۔چاہت کجھ پہ نولی عالیان کو اس کی آنکھوں میں ا یتے لتے نےاغییانی ئظر آنی۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 397
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں کب تمہیں دنکھ رہی تھی؟"چاہت غصے سے نولی نو عالیان نے سرئفی میں"
ہالنا۔اورمسکرانا۔۔۔۔۔
تم نلکل نہیں ندلی چاہت ۔آج تھی ویسی ہی نلکل تچی۔جھوٹ نو تمہیں نولیا آنا ہی نہیں "
ک
ہے"وہ اس کی ناک ھییحتے ہونے نوال۔اس نے منہ ییالیا۔۔۔۔
میں نہلے تچی ہی تھی،نہلے میں سوچتی تھی کہ جسی میں جود ہوں و یسے سب ہیں۔لیکن مج ھے"
نہیں ییا تھا کہ پہ دییا فریب سے تھری ہونی ہے،لیکن اب تھوکروں نے مجھے سمج ھدار ییادنا
ہے۔"چاہت کا اشارہ عالیان کی طرف تھا۔عالیان نے لمتی شایس ہوا کے سیرد کی۔وہ جو نات
تھی کرنے چانا چاہت نارنار اسے وہی نات ناد دلوانی تھی۔۔۔۔۔۔۔
ب
عالیان ییا کجھ نولے اتھ گیا اور دوسری شانڈ چاکے ل بٹ گیا۔چاہت جو اتھی تھی یٹھی
تھی۔ا یتے اور عالیان کے ییچ نکتے رکھ کے ل بٹ گتی۔عالیان اس کی معصوماپہ اجییاط پہ جی تھر
مسکرانا۔آج کل نو عالیان کے جہرے سے مسکراہٹ چاہی نہیں رہی تھی۔اشکی چاہت جو اس
کے ناس تھی۔۔۔
چاہت اتھی کچی بیید میں ہی تھی۔حب عالیان نے شارے نکتے اتھاکے دور تھییکے اور جود
چاہت کے فریب چال گیا اور کل رات کی طرح اس کی گردن میں منہ دنے سونے لگا۔اسے لگا
چاہت سو چکی ہے۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 398
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان پہ کیا نےہودگی ہے۔دور ہوکہ لی نو"!چاہت اسے جود سے دور کرنے لگی لیکن وہ ڈھ بٹ"
ییالییا رہا۔عالیان اسے ییگ کرنے کا کونی موقع ہاتھ سے چانے نہیں د ی یا تھا۔۔۔۔۔
نار چاہت مجھے اتھی نہت بیید آرہی ہے۔نلیز نافی کی لڑانی صیح کرلیں گےاوکے"عالیان واقعی"
نہت تھک گیا تھا۔چاہت کی نات پہ وہ بیید کے جمار میں نوال۔چاہت کجھ نولتی اسے ایتی گردن
پہ عالیان کی تھاری شایسیں مجسوس ہورہی تھیں ۔وہ سو حکا تھا۔چاہت کو تھی بیید کے جھو نکے
نار نار آرہے تھے۔اس لتے وہ تھی ییاکجھ نولے سوگتی۔وہ ہل نو شکتی نہیں تھی اسی لتے حپ
چاپ سوگتی۔۔۔۔۔۔
....................................................................
چاہت کو عالیان کے ناس انک ہفنہ ہوحکا تھا۔اس انک ہفتے میں عالیان نے اس کا نہت
س
چیال رکھا۔نارہا وہ اسے ایتی محبت کا اجساس دلوا رہا تھا۔لیکن چاہت نو کجھ سیتے ھتے کو ییار ہی
مج
نہیں تھی۔اسے عالیان کی ہر انک نات دھوکہ فریب لگتی تھی۔۔۔۔
ب
اتھی تھی چاہت الؤتج میں صوقے پہ یٹھی نی وی دنکھ رہی تھی۔عالیان اس کے ناس دھپ
سے بیٹھا۔۔۔۔
....................................................................
ب
عالیان شاند کچن میں تھا۔اس کے لتے سوپ لیتے گیا تھا۔چاہت ییڈ پہ یٹھی کونی میگزین پڑھ
رہی تھی۔اس کا فون جو کہ ییڈ پہ پڑا تھا۔چاہت نے فون اتھانا دنکھا نو اس کی امی کا تھا۔اس
نے فون اتھانا۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 402
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چا ُہت
ْ َّ ا ُ اع الیْ
السالم کم۔۔۔۔"!چاہت نے شالم کیا۔۔۔۔"
ا ا ا ُْ
ُ ُ
اوعلیکم ال َّسالم میری چان کیسی ہو تم"عافنہ نولیں ۔وہ اور ادریس ضاحب روزچاہت کو فون"
کرنے تھے۔اس کی حیریت نوجھتے کے لتے۔چاہت نے اتھیں عالیان اور ایتی سرط کے نارے
میں نہیں ییانا تھا وہ سوچ رہی تھیں کہ دونوں کے ییچ اب سب تھیک ہورہا ہے۔۔۔۔۔۔
"،،،،،،،امی اب کافی نہیر ہوں"
ب
بییا!عالیان کیسا ہے۔وہ تمہارا تھیک سے چیال رکھ رہا ہے نا"عافنہ سوال کر یٹھی۔۔۔۔۔"
"،،،،،،،،جی امی عالیان نہت چ یال رکھیا ہے میرا"
بییا مجھے نہیں ییا تمہیں ک نوں لگیا ہے کہ عالیان تم سے محبت نہیں کرنا لیکن مجھے اس کی"
آنکھوں میں تمہارے لتے محبت ہی ئظر آنی ہے۔وہ انک نہت ہی محبت کرنے واال ایسان
ہے"عافنہ عالیان کی شانڈ لیتے لگیں ۔نو چاہت نے ج ھٹ سے ان کی نات کانی۔۔۔۔
ف
امی آپ کو کونی علط ہمی ہونی ہوگی۔وہ مجھ سے محبت نہیں کرنا ضرف وقتی ہمدردی ہے۔کجھ"
دنوں میں پہ ہمدردی تھی چٹم ہوچانے گی"۔۔۔۔۔۔۔۔
ن
نہیں بییا!۔تمہاری ماں نے دییا د کھی ہے۔مجھے ہمدردی اور محبت کا فرق ییا ہے۔تم عالیان کی"
محبت کو ہمدردی کا نام دے رہی ہو۔ہمدردی میں کسی کی زندگی کے لتے گڑگڑانا نہیں چانا۔اس
"!!!،،،،،،،پر"
پر ور کجھ نہیں چاہت ایتی آشانی سے پہ رسنہ مت چٹم کرو۔تم چایتی ہللا کاسب نایسیدندہ کام"
ظالق ہے۔اس لتے اس رسنہ کو موقع دے کہ دنکھو۔کیا ینہ تمہارے اور عالیان کے درمیان
شاری علط فہم یاں دور ہوچابیں "عافنہ چاہت کو مسلسل سمجھارہی تھیں ۔چاہت ان کی نانوں پہ
نہت گہری سوچ میں ڈونی تھی۔۔۔۔۔
اب میں رکھتی ہوں چاہت ۔میرا کام تھا تمہیں صیح راسنہ دکھاپہ آگے کا ق نصلہ تمہارا لیکن ایتی"
ماں کی نانوں پہ عور ضرور کرنا،،،،،،چدا چاقظ"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چدا چاقظ "۔۔۔چاہت نے فون رکھ دنا۔وہ ا یتے اور عالیان کے رستے کا چاپزہ لیتے لگی۔اسے"
عالیان کے شاتھ گزارے انک انک نل ہیسی جوسی رونا دکھ ئکل نف۔ہر حیز کا موازپہ کرنے
عالیان سوپ لے کر آنا نو چاہت اس کا فون ہاتھوں میں لتے کسی گہری سوچ میں گم
تھی۔عالیان اس کے ناس بیٹھا۔اور نوال۔۔۔۔۔۔۔۔
کیاہوا۔جو اس قدر گہری سوچ میں ڈونی ہونی ہو"عالیان اس کے فریب ہوا نو چاہت اس کی آواز"
سے ڈر گتی۔اسے نو عالیان کے آنے کا ییا ہی نہیں چال۔۔۔۔۔۔
وہ میں ،،ک نوں کونی مسیلہ ہے۔ہرحیز میں تمہاری گھستے کی عادت اتھی نک گتی نہیں"
ہےنا"چاہت غصے سے نولی نو عالیان کو آج اس میں نہلی والی چاہت کا روپ ئظر آنا۔۔۔۔۔۔
مسیلہ ہے نا نہت پڑا مسیلہ ۔میری ی نوی جو ہر وقت ا یتے اس معصوم سوہر کو اگ نور کرنی ہے"
۔وہ مسیلہ ہے"عالیان مذاق کرنے لگا۔اسے چاہت کو زچ کرنے میں مزا آنا تھا۔۔۔۔۔۔
ہوگیا"چاہت دایت بیس کے نولی نو عالیان نے اییات میں سر ہالنا۔۔۔۔۔۔"
عالیان اسے پڑی اجییاط سے سوپ نالنے لگا۔چاہت نے تجھلے انک ہفنہ سے ا یتے ہاتھ سے
کجھ نہیں کھانا تھا۔عالیان اسے ا یتے ہاتھوں سے کھانا کھالنا تھا۔اس کے نال تھی ا یتے ہاتھوں
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 406
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
سے ییانا تھا۔چیکہ چاہت کے ہاتھ کی زجم نلکل تھیک تھی۔چاہت کو عالیان کی انک انک نات
انک انک خرکت میں نےتجاسہ محبت مجسوس ہونی تھی یس ضد اڑے آچانی تھی۔۔۔۔۔۔،
ا یسے کیا دنکھ رہی ہو"چاہت عالیان کو مسلسل دنکھ رہی تھی نو عالیان نے اشکی خرکت نوٹ"
کرلی اور اس سے نوجھتے لگا۔نو چاہت نے زجمی سی مسکراہٹ لتے نولی۔۔۔۔۔
دنکھ رہی تھی کہ سچ میں تمہیں مجھ سے ایتی محبت ہے کہ میری یٹماری ،میری محنوری تمہیں"
اکیانہیں رہی نا پہ تھی تمہارا گٹم نالن ہے کسی کو امیرس کرنے کے لتے"چاہت پہ چا ہتے ہونے
تھی کڑوا نول گتی۔اس کے دماغ میں اس کی امی کی نابیں مسلسل گھوم رہی تھیں۔اسے لگ
رہاتھا کیا سچ میں عالیان اس سے اس قدر محبت کرنا ہے نا ضرف دکھاوا ہے۔۔۔۔۔
میری چاہت !جہاں نک نات محبت کی ہے نا نو وہ میں تم سے نے ایتہاء کرنا ہوں جس کی"
کونی چد نہیں ہے۔اور گٹم نلین ہے نا تمہارے شاتھ زندگی گزارنے کا"عالیان اسے آنکھ مارنے
نوال اور اسے سوپ نالنے لگا چاہت نے حپ چاپ سوپ نی لیا لیکن اسے سمجھ نہیں آرہی تھی
کیا سچ میں وہ عالیان اس سے محبت کرنا ہے۔وہ ایتی امی کی نانوں سے کافی چد نک سمجھ چکی
تھی۔۔۔۔۔۔
رات کے ڈھانی تج رہے تھے۔چاہت نو معمول کے مظانق عالیان کے حصار میں تھی۔لیکن وہ
چاگ رہی تھی۔اسے سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا ہوگا ان کے رستے کا مشفیل۔وہ موقع دے دے
عالیان کو نا نہیں۔اس نے مڑ کے عالیان کی طرف دنکھا جو گہری بیید میں اسے چکڑے ہونے
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 408
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
تھا جیسے اسے ڈر ہو کہیں وہ دونارہ اسے جھوڑ کے پہ چلی چانے۔چاہت یس شاری رات ا یتے اور
عالیان کے رستے کے نارے میں سوچتی رہی۔۔۔۔۔۔۔۔
ب
چاہت اس وقت لون میں یٹھی ا یتے اور عالیان کے رستے پہ عور وقکر کررہی تھی۔ہوا کافی
تھیڈی تھی۔آج موسم اپرآلود تھا۔کراجی میں گرمی نہت زنادہ تھی۔نو شاند آج نارش کا امکان
تھا۔عالیان چاہت کو لون میں جھوڑ کر جود ناہر کہیں چال گیا۔۔۔۔۔
چاہت حب سے عالیان کے شاتھ آنی تھی .عالیان نے اس کا چیال کسی تچے کی طرح رکھا
تھا۔وہ اتھی اتھی گھر میں داچل ہوا۔شا متے اس کی چاہت کسی سوچ میں گم تھی۔اس نے
ناسنف سے چاہت کو دنکھا۔جو کٹھی جوسیاں نک ھیرا کرنی تھی۔آج اس کی جوسی کہیں گم تھی۔اس
نے انک لمتی شایس ہوا کے سیرد کی۔اور جہرے پہ انک چاندار مسکراہٹ لے کے چاہت نک
آنا۔۔۔۔
اس نے چاہت کے آگے چاکلییس کیں۔چاہت نے مڑکے دنکھا۔نو عالیان اسے چاکلییس لیتے
کا اشارہ کررہا تھا۔چاہت نے ئظریں جھکا لیں۔۔۔۔۔
۔میں کونی تچی نہیں ہوں جو چاکلییس کھاؤں۔”اس کا لہچہ اتھی تھی نلخ تھا۔۔۔۔۔۔۔۔“
…………………………………………………………..
چاہت کافی دپر میڈ سے نابیں کرنی رہی۔عالیان اندر ہی تھا۔وہ نار نار اوپر کمرے کی طرف دنکھ
رہی تھی۔۔۔عالیان کو نہت غصہ تھا۔وہ اوپر کمرے میں چالگیا وہاں موجود کھڑکی سےچاہت کو
مسلسل دنکھ رہا تھا۔وہ چاہت کی نےجیتی نوٹ کررہا تھا۔نےشاحنہ اس کے جہرے پہ
مسکراہٹ آگتی۔چاہت نار نار اوپر مڑکہ دنکھ رہی تھی۔اسے لگ رہا تھا عالیان ناراض ہوگیا
ہے۔اس لتے وہ کافی نےجین تھی۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 413
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
اسے وہاں لون میں بیٹھے بیٹ ھے کافی دپر ہوچکی تھی۔اب وہ نہت تھک رہی تھی۔اسے بیید آنے
لگی.اس کی کمر میں درد سروع ہوگیا تھا۔اس نے عالیان کا نہت ای نظار کیا کہ وہ آنے اسے اندر
لے چلے لیکن حب وہ نہیں آنا نو چاہت نے مح نورا اتھتے کی کوشش کی۔اس کے ناؤں میں اتھی
تھی نالسیر تھا۔وہ چل نہیں شکتی تھی۔اس نے ناؤں زمین پہ ر ک ھے۔جیسے ہی کھڑی ہونے کی
کوشش کرنے لگی۔نو اسے ناؤں وزن پرداست نہیں کرنانا۔وہ گرنے والی تھی۔کہ دو آہتی نازوؤں
نے ییجھے سے حصار میں لے ل یا۔وہ گرنے گرنے تچی۔ییجھے دنکھا نو عالیان تھا۔۔۔۔۔۔
عالیان اوپر روم سے سب دنکھ رہا تھا۔اس نے چاہت کو کھڑے ہونے دنکھا وہ فورا ییچے آنا ۔اسے
م
ینہ تھا۔چاہت کا ناؤں اتھی نک کمل طور پہ تھیک نہیں ہوا ہے۔اس لتے چل نہیں شکتی۔
عالیان نے ج ھٹ سے اسے ایتی ناہوں میں اتھالیا اور سیدھا روم میں لے آنا۔ اسے واقعی چاہت
کی خرکت پہ کافی غصہ تھا۔اگر اسے جوٹ لگ چانی۔اتھی کجھ وقت نہلے ہی عالیان یس چاہت
کو کھونے کی واال تھا اس لتے اب اس کے لتے مزند نوزیسو ہوگیا تھا۔۔۔۔
اس نے چاہت کو ییڈ پہ یٹھانا۔۔۔۔۔
پہ تم کیا کررہی تھی۔تمہیں ییا ہے نا تمہارے ناؤں کا فرنکحر اتھی تھیک نہیں ہے۔اگر تم گر“
چانی تمہیں جوٹ آچانی۔ک نوں ہمیشہ ایسی خرکییں کرنی ہو جس سے مجھے ئکل نف ہو۔”عالیان اسے
مسلسل ڈایٹ رہا تھا۔چاہت یس سرجھکانے سب سن رہی تھی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 414
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
میں تھی ایسان ہوں آخر وہاں بیٹھے بیٹھے میری کمر تخنہ ین گتی تھی۔اور تم اوپر چلے آنے۔اب“
میں کیا کرنی اس لتے مح نورا کھڑا ہونا پڑا۔”چاہت معصومبت سے نولی۔عالیان کو اس کی معصومبت
پہ جی تھر کے ییار آنا۔اسے آج وہی پرانی چاہت ئظرآنی جو ہروقت سراربیں کرنی تھی۔ہیستی
تھی۔۔اس نے چاہت کی طرف دنکھا جو اب کافی چد نک نہیر تھی۔اس کے زجم کافی تھیک
تھے۔۔۔۔۔
وہ اس وقت ی یلے رنگ کے ہلکے سے لون کے سوٹ میں تھی۔نال کھلے تھے۔جن کی لم یانی نہلے
سے کافی کم تھی۔عالیان کو اس کے نالوں کو دنکھ کے کافی اقسوس ہوا تھا۔اسے چاہت کے نال
نہت یسید تھے۔۔۔۔
وہ جہرے پہ معصومبت سجانے سیدھا عالیان کے دل میں اپررہی تھی۔عالیان مسکرانا اور اس
نک آنا۔۔۔۔۔
شکر ہے آج کافی وقت ئعد ہی شہی لیکن تم میں مجھے وہی پرانی چاہت ئظر آنی جس سے میں“
”،،،،،،،،،،نےمحبت کی تھی۔
عالیان کی نات پہ چاہت تھر سے سیحیدہ ہوگتی اس نے جہرا موڑ لیا۔۔۔۔۔
عالیان ییڈ پہ اس کے ناس بیٹھ گیا۔اس کا ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لے لیا۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 415
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
یس کردو چاہت اب مان تھی چاؤ۔تمہارا عالیان اب اور تمہارے ئعیر نہیں رہ شکیا”عالیان نے“
ھ کن
ہاتھ ل نوں سے لگانا۔چاہت نے آ یں ییدکردیں۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان نے چاہت کا جہرا ایتی طرف موڑل یا۔اس نے ما تھے پہ ایتی محبت کی مہر ی بت کی۔چاہت
آج کونی مزاجمت نہیں کررہی تھی۔پہ ہی عالیان کودور کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
عالیان ”!چاہت نے عالیان حظرناک ی نور دنکھ کے لڑکھڑانی ہونی آواز میں عالیان کو آواز“
دی۔۔۔۔۔
جی میری چان ”!عالیان نے محبت سے کہا۔۔۔۔۔“
مجھے تھوک لگ رہی ہے”چاہت نے دھٹمے لہچے میں کہا۔عالیان مسکرادنا۔۔۔۔۔۔اس نے“
چاہت کا کھانا کھالدنا۔۔رات ہونے والی تھی۔چاہت کو نہت بیید آنے لگی تھی۔دوا کھاکے عالیان
پرین رکھتے کچن میں گیا۔وایس آکے دنکھا نو چاہت بیٹھے بیٹ ھے سورہی تھی۔۔۔۔۔
اس نے چاہت کو سیدھا کرکے لییا دنا۔اس پہ کمقرپر رکھ دنا۔اور اس کے شاتھ ہی لبٹ
گیا۔عالیان کا رخ چاہت کی طرف تھا۔۔۔۔۔وہ مسکرارہا تھا اور ا یتے دل کی جواہش نوری کررہا
تھا۔۔۔۔۔
عالیان کی آنکھ فون کی یپ کی وجہ سے کھلی۔چاہت اتھی تھی گہری بیید میں تھی۔اس نے فون
دنکھا نو ناینہ کی کونی ناتچ مسڈ کالز تھیں۔ناینہ ،قاران اور شایسنہ کو ییا تھا کہ چاہت اور عالیان
کے رستے کے انار خڑھاؤ۔حب چاہت عالیان سے الگ ہونی نو سب نے عالیان کو چاہت کے
لتے پڑ یتے ہونے دنکھا تھا۔قاران نک سوچتے لگا تھا۔شاند ایتی محبت وہ تھی چاہت سے کٹھی پہ
کرنانا جیتی عالیان کرنا تھا۔اس نے تھی نہت کوشش کی چاہت کو دھونڈنے کی۔لیکن کونی قاندہ
پہ ہوا۔حب چاہت زندگی اور موت سے چیگ لڑرہی تھی۔نو قاران اور ناینہ اسے دنکھتے آنے
تھے۔حب قاران نے چاہت کو آنی سی نو میں مسی نوں میں چکڑا دنکھا نو اسے نہت دکھ ہوا تھا آخر
کو وہ اشکی نہلی محبت تھی۔لیکن حب عالیان اسے کے ییڈ کے ناس بیٹ ھا اس نے رونا دنکھا نو
اس لگا کہ چاہت کو عالیان سے زنادہ کونی اور محبت نہیں دے شکیا۔۔۔۔۔۔
ا ا ا ُْ
ُ ُ
اوعلیکم ال َّسالم تھانی”عالیان نے نانی کی مسڈ کالز دنکھ کے ناینہ کو کال کی۔۔۔۔۔۔“
ا ا ا ُْ
ُ ُ
اوعلیکم ال َّسالم نانی۔کیسی ہو تم “عالیان نے جواب دنا اور اس کا چال چال نوجھا۔۔۔۔“
میں نو نلکل تھیک ہوں۔چاہت کیسی ہے اب”ناینہ نے چاہت کے نارے میں نوجھا نو“
عالیان نے چاہت کی طرف دنکھا جو سونے وقت نہت ک نوٹ لگ رہی تھی۔عالیان مسکرانا اور
ییڈ پہ بیٹھا اس کے نالوں میں ائگلیاں چالنے لگا۔۔۔۔۔
اب کافی نہیر ہے۔زجم کافی کم ہو چکے ہیں۔یس ناؤں اور سر پہ زجم ہیں۔ل یکن رنکوری کافی پیز“
ہے۔چلدی چاہت چلتے لگے گی”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلو اجھا ہوا چاہت اب تھیک ہے۔تھانی میں نے آپ کو پہ ییانے کے لتے فون کیا تھا کہ“
قاران تھانی کا رسنہ طے ہوگیا ہے اور اگلے مہیتے شادی ہے اور آپ اور چاہت نے ہر چال میں
آنا ہے”ناینہ نولی۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 418
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ارے واہ پہ نو نہت اجھی نات ہے ۔میں اور چاہت ضرور آ بیں گے۔”عالیان نے جواب“
دنا۔اسے ئکا ئقین تھا چاہت ضرور اس کی محبت ق نول کرلے گی۔۔۔۔۔
اس کے ئعد ناینہ نے کافی شاری نابیں کیں۔چاہت تھی چاگ چکی تھی۔عالیان نے فون رکھا اور
چاہت کے فریب آنا۔ اسے یٹھا دنا۔عالیان نے چاہت کو ییانا نو وہ نہت جوش ہونی۔عالیان تھی
چاہت کو نوں جہکیا دنکھ مسکرارہا تھااور نکیکی ناندھے اسے دنکھ رہا تھا۔چاہت نے حب عالیان کو
جود کو نکتے نانا نو اس کی ہیسی کو پرنک لگا۔اس کی مسکراہٹ سمٹ گتی۔عالیان نے پہ نات تچونی
مجسوس کی۔وہ کجھ پہ نوال۔
………………………………………………..............
چاہت اور عالیان کو نہاں آنے ئقرییا بین ہفتے ہو چکے تھے۔چاہت اب چلتے لگی تھی۔وہ سیک کی
مدد سے چل لیتی تھی۔اس کے سر کی یتی تھی کھل چکی تھی۔زجم نلکل تھیک ہوحکا تھا۔یس
عت م
یسان ہی رہ چکے تھے۔عالیان کی محبت اور کٹیر سے چاہت نہت چلدی رنکور ہورہی ھی۔ م
ظ
چاہت کی آنکھ کھلی نو دنکھا عالیان روم میں نہیں تھا۔وہ سیدھی ہوگتی ا یتے نال سم ییتے لگی۔اس
کی ئظر شانڈ بییل پہ ر ک ھے الل گالب پہ گتی۔اس کے جہرے پہ انک سرم یلی سی مسکراہٹ آگتی
وہ سمجھ گتی تھی پہ عالیان نے ہی کیا ہے۔وہ سیک کی مدد سے اتھی اور واسروم میں چلی
گتی۔فریش ہونے کے ئعد ناہر آنی اتھی تھی عالیان نہیں آنا تھا۔وہ ڈریسیگ کے شا متے آنی نو
دنکھا وہاں تھی انک گالب رکھا تھا اس کے شاتھ انک پرجی تھی۔۔۔۔
چاہت نے پرجی کھولی نو اندر لکھا تھا۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 422
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
“Happy first anniversary my love”….
چاہت کو پڑھ کے جھ نکالگا۔انک مہبنہ ایتی چلدی گزر گیا۔اس نے کیلیڈ دنکھا نو آج ان کی شادی
کی شالگرہ تھی۔اس نے نو اتھی نک کونی ق نصلہ ہی نہیں لیا تھا ۔اسے عالیان کی محبت پہ ئقین
ہونے لگا تھا۔لیکن اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کیا کرے۔عالیان سے دور چانے کا سوچ کے ہی دل
میں بیس آتھ رہی تھی۔اس کی آنکھوں کے لیاب تھرگتے۔آیسو جھلکتے کو ییار تھے۔وہ ناہر چانے
ن ن
لگی عالیان کو ڈھونڈے کی عرض سے نو ہال نک ہیحتے ہیحتے اسے چگہ چگہ سے کونی بیس گالب
مل چکے تھے۔جو سب عالیان نے ر ک ھے تھے۔چاہت کے جہرے پہ مسکراہٹ آچانی۔۔۔۔۔
اس نے میڈ سے نوجھا عالیان کے نارے میں لیکن اسے کجھ تھی معلوم نہیں تھا۔عالیان میڈ
کو ہدایت کرکے گیا تھا اس نے چاہت کو زپردستی ناسنہ کروانا۔لیکن چاہت کا دھیان نو یس
عالیان کی طرف ہی تھا۔۔۔
…………………………………………………………..
پہ عالیان فون ک نوں نہیں اتھا رہا”چاہت مسلسل عالیان کو کال کرنے کی کوشش کررہی“
تھی۔عالیان کا فون لگ نو رہا تھا لیکن وہ اتھا نہیں رہا تھا۔چاہت اس وقت ہال میں موجود
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 423
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ب
صوقے پہ یٹھی تھی۔اسے نہیں ی یا تھا کہ وہ کرنا چاہتی ہے۔عالیان سے دور چانے کے نام سے
ہی اس کا دل اداس ہونے لگیا تھا۔آج ان کی شادی کی شالگرہ تھی اور آج چاہت کو اییا ق نصلہ
ن
سیانا تھا۔وہ جود کسمکش مہے تھی۔اشکی آ کھیں نار نار جھلکتے کو ییار ہوچانی۔وہ پہ سوچ رہی تھی
عالیان اس سے ئظریں نہیں مالنا چاہیا۔وہ اس کے شا متے نہیں آنا چاہیا کہیں وہ اس کے
چالف کونی ق نصلہ پہ سیادے۔۔۔۔۔۔
مجھے کجھ سمجھ نہیں آرہا۔میں کیا کروں۔میرا دل عالیان کی محبت کی گواہی دے رہا۔”چاہت“
ہاتھوں میں اییا سر گرانے جود سے نابیں کررہی تھی۔۔۔۔۔
وہ سوچ ہی رہی تھی کہ میڈ اس کے ناس آنی “میڈم آپ کیلتے کسی پہ پہ تھیجا ہے”۔۔۔۔۔
اس کے ہاتھ میں پڑا شا نوکبٹ تھا جس میں ی یلے تھول تھے۔اور چاہت کو دے کر چلی
گتی۔چاہت سمجھ گتی پہ سب عالیان کررہا ہے۔صیح سے تھوڑی دپر میں تھول مل رہے تھے۔جو
عالیان ہی تھیج رہا تھا۔۔۔۔۔
عالیان تم تھول نو تھیج رہے ہو لیکن جود کہاں عایب ہو”۔۔۔۔۔۔۔۔۔“
چاہت کھڑی ہونی اور لیگڑانی ناہر آگتی۔اسے نہت نے جیتی ہورہی تھی۔ناہر عالیان کو فون پرانی
کررہی تھی ۔لیکن عالیان فون نہیں اتھا رہا تھا۔اس کا ضنط نونا اس نے غصے میں فون دنوار پہ
تمہارا عالیان~
چاہت حٹ پڑھی جس میں انک ریسنوریٹ کا اڈریس تھا۔چاہت سوچ میں پڑھ گتی۔وہ کیا کرے
اب۔۔۔۔۔۔
…………………………………………………………..
ییا نہیں چاہت آنے گی تھی نا نہیں ۔کہیں وہ نہلے کی طرح مجھے جھوڑ کےچلی نو نہیں“
گتی”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عالیان اس وقت ریسنوریٹ میں اس کا ای نظار کررہا تھا۔اس نے ای نورسری
ت مجی ی
ی
کے لتے چاص ار یس ھی کروانے تھے۔
عالیان نلیک تھری بیس سوٹ میڈنا نہت ہییڈسم لگ رہا تھا۔اس کے ای نظار میں نار نار گھڑی
دنکھ رہا تھا۔اس وقت نو تج رہے تھے۔اس نے ڈرای نو نو تھیجا تھا۔عالیان نے فون کرکے ڈرای نور
سے نوجھا تھا لیکن اس نے کہا چاہت نو اتھی نک ناہر ہی نہیں آنی۔اس نات نے عالیان کو
نہت پریسانی میں ڈال دنا۔۔۔۔۔۔۔
چاہت جو ہونا تھاہو حکا۔آج سےہم ا یتے رستے کی یتی سروعات کرنے ہیں”عالیان چاہت کو“
سمجھانے لگا۔۔۔۔۔
اور ہاں مجھے اب میری وہی پرانی والی چاہت چا ہتے۔ہمیشہ ہیستی مسکرانی۔نلیز اب مت“
”،،،،،،،رونا۔تمہارے آیسو مجھے نہت ئکل نف د یتے ہیں
اس نے کہا نو چاہت نے ای یات میں سر ہالنا اورمسکرانے لگی۔۔۔۔۔۔
اجھا اب چلو کیک کا یتےہیں”عالیان اسے لے کے بییل نک آنا۔جہاں کیک تھا۔دونوں نے“
مل کے کیک کانا۔کیک کا یتےکے ئعد دونوں نے ڈپر کیا۔۔۔۔۔۔۔۔
عالیان نے چاہت کو ڈایس کی آفر کی۔چاہت نے ہاتھ اس کے ہاتھ میں رکھ دنا۔دونوں ڈایس
کے ہلکے ہلکے سیییس کرنے لگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 430
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عالیان چاہت کو لے کے شاچل پہ نہیجا۔اس نے چاہت کو گاڑی سے ییچے اپرنے میں مدد
کی۔ظاہر سی نات تھی چاہت صیح سے چل نہیں شکتی تھی.اس لتے عالیان اسے کمر سے
تھامے انک یٹھر نک لے آنا۔وہاں اچاہت کو یٹھا دنا اور جود تھی اس کے شاتھ بیٹھ گیا۔۔۔۔
چاہت آنی لو نو”عالیان نے چاہت کے نال کان کے ییجھے کرنے ہونے کہا۔ہوا چل رہی“
تھی۔دونوں کے ناؤں سے سم یدر کی لہریں نکرا رہی تھی۔چاہت کو لگ رہا تھا کہ پہ نل نہیں تھم
چابیں۔وہ عالیان کی محبت کو مجسوس کرنا چاہتی۔۔۔۔۔۔۔
تم نے مجھے جییا شکھانا ہے۔مجھے ییانا کہ محبت کیا ہے۔میری زندگی کو جوئصورت ییانے کا نہت“
شکرپہ”عالیان اس کے ہاتھ ا یتے ہاتھوں میں لتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ف
عالیان میں نے علط ہمی میں تمہارے شاتھ نہت پرا کیا۔آتم سوری “چاہت نہت سرم یدہ“
ہورہی تھی۔اسے ا یتے رونے کا نہت دکھ تھا۔نار نار عالیان سے معافی مانگ رہی تھی۔۔۔۔۔۔۔
”،،،،،،،،،انک سرط پہ معاف کروں گا وعدہ کرو کہ تم کٹھی تھی مجھے جھوڑ کے نہیں چاؤ گی“
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 431
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
کٹھی نہیں چاؤں گی۔پرامس “چاہت نے وعدہ کیا۔عالیان نے اسے سیتے سےلگا لیا۔چاہت کو“
تھی اس کی ناہوں میں شکون مجسوس ہورہا تھا۔۔۔۔۔۔
…………………………………………………………..
کن
عالیان تھانی اگر آپ کا رومییس چٹم ہوگیا ہونو میں اندر آچاؤں”ناینہ دروازے پہ آ یں یید کتے“
ھ
ہ ن
کھڑی تھی.ااندر عالیان چاہت کو ہار نہیانے میں مدد کررہا تھا۔کہ ناینہ آ چی۔۔۔۔
ی
آج قاران کی مہیدی کا قیگشن تھا۔سب لوگ الہور میں موجود تھے۔قاران کی شادی اشکی کالس قیلو
سم نعہ سے ہورہی تھی۔قاران جسرت تھری ئظروں سے چاہت اور عالیان کو دنکھیا۔جو انک
دوسرے کے شاتھ نے ایتہاء جوش تھے۔۔۔۔۔۔۔۔
نانی وہ ”!عالیان ججل شا ایتی گردن کو شہالنے ہونے مسکرانا۔چاہت نو سرم سے الل ہورہی“
تھی۔۔۔۔۔۔۔
اجھا تھانی آپ ذرا تھاتھی کو چانے دیں گے۔مامی ییچے نالرہی ہیں۔”ناینہ نے تھاتھی لفظ پہ“
زور ڈاال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 432
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
ن کن
ناینہ تم شدھر چاؤ “چاہت نے اسے آ یں د کھانی۔۔۔۔۔“
ھ
عالیان مسکرانا ییچے چال گیا۔ناینہ چاہت نک آنی اور اس کے کیدھے پہ نازو تھالنے۔۔۔
میں نو شدھروں پہ شدھروں لیکن کونی نو آج کل نہت سرمانے لگا ہے۔۔۔۔۔۔”حب اے“
چاہت آنی تھی ناینہ اسے نہت ییگ کرنی تھی۔۔۔۔۔۔۔
کونی نہیں سرمارہا۔تم قصول ہی نوال کرو”چاہت ایتی سرم یدگی جھیانے کے لتے نولی۔نو ناینہ“
ہیس دی۔۔۔۔۔۔
ہاں ہاں عالیان تھانی کا نام لیتے ہی۔حب تمہارے گال الل ہوچانے ہیں نو اسے سرمانا نہیں“
نو اور کیا کہتے ہیں۔ہہہں”!ناینہ نے اس کے کیدھے سے کیدھا نکرانا۔۔۔۔۔۔۔۔دونوں اب چلتے
لگیں۔الریب ییچے چاہت کا ای نظار کررہی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
و یسے تھانی تم سے نہت محبت کرنے ہیں۔ہے نا”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔“
ہاں ناینہ عالیان مجھ سے نہت محبت کرنا ہے۔لیکن میں ہی نےوفوف تھی جو اس کی محبت“
سمجھ پہ شکی اور اسے نورے ج ھے مہیتے اذ یت دی۔”چاہت رتحیدہ ہوگتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج قاران کی مہیدی تھی۔نورے گھر کو سجانا گیا تھا۔چاہت نے لہ نگا نہیا تھا۔جو کے ملتی کلر کا
تھا۔عالیان نے نل نو قٹمض شلوار نہن رکھی تھی۔جس میں وہ کافی انلگی بٹ لگ رہا تھا۔۔۔۔۔۔
چاہت نہت جوئصورت لگ رہی تھی۔عالیان کی ئظر اس سے ہٹ ہی نہیں رہی تھی۔۔۔۔۔۔
م
قیگشن سروع ہوحکا تھا۔ عظم ضاحب اور ادریس ضاحب شاتھ بیٹھے گپ سپ کررہے
تھے۔عافنہ ،الریب اور شایسنہ کی مدد کررہی تھیں ۔ناینہ اجمر کے شاتھ تھی۔عالیان چلیا چاہت
نک آنا جو کسی مہمان سے نات کررہی تھی۔۔۔۔۔۔
چاہت جیسے ہی نات کرکے مڑی ییجھے کھڑے عالیان سے زوردار نکرہونی۔اس سے نہلے گرنی
عالیان نے اس کہ کمر کے گرد نازو چانل کردنے ۔چاہت پروس ہونی ادھر ادھر ئظر دوڑانے
لگی۔کہ کہیں کونی دنکھ نو نہیں رہا۔۔۔۔۔۔۔
عالیان جھوڑو سب دنکھ رہے ہیں”۔۔۔۔۔۔۔“
اس کی ئظر نار نار چاہت پر پڑھ رہی تھی۔جو عالیان کی کسی نات پہ ہیس رہی تھی۔اس نے دل
میں چاہت کے جوش رہتے کی دعا کی۔۔۔۔۔۔۔
مہیدی کا قیگشن چٹم ہوا۔اقان ،چاہت اور ناینہ نے جوب دھوم دھڑکا کیا۔۔۔۔۔۔
آخرکار شادی کا دن آنا۔قاران کی زندگی میں سم نعہ شامل ہوگتی۔اس نے دل میں رسنہ یٹھانے کا
عہد کیا۔لیکن دل کے انک گوسے میں چاہت آج تھی یستی تھی۔چاہت عالیان کے شاتھ
نہت جوش تھی پہ دنکھ کے قاران کافی پرشکون تھا۔۔۔۔۔۔۔۔
…………………………………………………………..
مبت کجھ کھالو بییا ۔نلیز”چاہت ایتی بین شالہ بیتی کو کھانا کھالنے کی کوشش کررہی تھی۔جو“
نلکل اسی کے جیسی سرارنی تھی۔وہ منہ ییانے کجھ تھی نہیں کھارہی تھی۔۔۔۔۔
حب نک ڈنڈا نہیں آچانے میں نہیں کھاؤں گی”مبت منہ تھالنے نولی۔جو عالیان کے آنے کا“
ای نظار کررہی تھی۔۔۔۔۔
بییا ییا نہیں کب نک آپ کے ڈنڈا آ بیں گے۔یب نک آپ آپ تھوکی رہوگی”چاہت اس سے“
م
الیجاء کرنے لگی۔ عظم ضاحب اور الریب ڈاییگ بییل پہ بیٹھے سب مسکرانے ہونے مالحطہ
کررہے تھے۔۔۔۔۔۔۔
کھ ی ت ظعب م
ہاں بییا جی!آپ کھالو۔کیا ییا ڈنڈا کب نک آ یں” م ضاحب ھی ا تی الڈلی نونی کو کھانا النے“
کی کوشش کرنے لگے۔۔۔۔۔
نو دادو ۔حب نک ڈنڈا نہیں آچانے۔مبت ڈویٹ ایٹ”مبت منہ ییاکے نولی۔وہ نلکل چاہت“
کی طرح ک نوٹ منہ ییانی تھی۔۔۔۔۔۔۔
لو ڈنڈا آ گتے۔”عالیان ہاتھوں اسیٹھ نوشکوپ شکوپ تھامے گھر میں داچل ہوا۔مبت تھاگ کے“
ا یتے ڈنڈا کے ناس گتی۔عالیان نے اسے فورا اتھالیا۔اور اس کے گال پہ کس کرلیا۔۔۔۔۔
م
ک نوں کھانا نہیں کھارہی تھی۔میری پریشس “عالیان نے نوجھا نو عظم ضاحب نولے۔۔۔۔۔“
ا یتے ڈنڈا کا و یٹ کررہی تھی۔لو آ گتے آپ کے ڈنڈا۔اب نو کھاؤ گی نا”اتھوں مبت سے نوجھا نو وہ“
فورا نولی۔ جسے اتھی عالیان نے اتھا رکھا تھا۔۔۔۔
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 438
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
عت ہ ل م
یس”مبت ہیستے ہونے نولی۔چاہت ھی یسے گی۔ م اور الریب سونے لے گتے۔عالیان“
چ ظ
فریش ہونے چال گیا۔مبت تھی اوپر ڈنڈا کے شاتھ چلی گتی۔۔۔۔
چاہت کھانا لے کےروم میں گتی۔مبت عالیان کے فون میں گٹم کھیل رہی تھی۔اور عالیان
فریش ہونے گیا۔۔۔۔۔
اف مبت یس کردو۔اب کھانا کھاؤ”چاہت کھانا ئکا لتے ہونے نولی۔۔۔۔۔“
عالیان ناہر آنا جیسے ہی چاہت سیدھی ہونی عالیان نے اسے حصار میں لیتے اس کے گال پہ
لب رکھ دنے۔۔۔۔۔
عالیان اب نو شدھر چاؤ۔انک بیتی کے ناپ ہو”چاہت نلش کرنے ہونے پرو تھے ین سے“
نولی۔عالیان مسکرا اور نوال۔۔۔۔۔
میری چان پہ نو کٹھی نہیں ہوشکیا”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔“
چلو اب کھانا کھانے ہیں”عالیان مبت کو گود میں لتے کھانا کھالنے لگا۔اس نے چاہت کو تھی“
ا یتے ہاتھوں سے کھانا کھالنا۔۔۔۔۔۔
تمہاری پہ مصی بت کیتی ییگ کرنی ہے مجھے۔”چاہت عالیان سے جسب معمول مبت کی“
سرارنوں کی سکایت کرنے لگی۔۔۔۔۔
تمہاری ہی بیتی ہے۔تم تھی ایسی ہی تھی”عالیان نے چاہت کو مسکرانے جواب دنا۔۔۔۔۔۔۔“
Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 439
E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
ازقلم سیدہ شاہ NOVEL BANK میری چاہت
چاہت ایتی مبت اور عالیان کو دنکھ رہی تھی۔جو اس کی کاییات تھی۔۔۔۔۔
ان ناتچ شالوں میں عالیان نے چاہت کو اس قدر محبت دی تھی کہ اسے اییا آپ جوش ئصبب
مجسوس ہونے لگیا تھا۔اس کی جھونی جوسنوں کا عالیان نے نہت چیال رکھا تھا۔۔۔۔۔
مبت سورہی تھی۔چاہت کافی لے کے عالیان نک آنی جو نلکتی میں کھڑا تھا۔اس نے کافی
عالیان کو دی جو اس نے مسکرا کے تھام لیا۔اس نے چاہت کے نال کان کے ییجھے کتے۔۔۔۔
م
تھییک نو۔مجھے مبت جیسی رجمت د یتے کے لتے ۔میری زندگی کمل کرنے کے لتے۔”چاہت“
نے عالیان کے کیدھے پہ سر رکھ دنا۔چاہت نولی۔۔۔۔۔۔
آنی لو نو عالیان “چاہت نے ایتی محبت کا اظہار کیا۔نو عالیان کے جہرے پہ مسکراہٹ تھیل“
گتی۔جوسیاں نانہیں تھیالنے ان کا ای نظار کررہی تھیں۔۔۔۔۔۔
چٹم شد
نہیرین اور اجھی اجھی اردو سنورپز پڑھتے کے لتے پہ نوی نوب جییل شسکرایب کریں۔
https://youtube.com/channel/UCQo-
i6Ll32LDErKmnsfQ5MQ