Professional Documents
Culture Documents
ممانی اور ابا کی کہانی
ممانی اور ابا کی کہانی
ممانی اور ابا کی کہانی
ہماری .اماں جتنی سیدھی شریف تھیں ابا اتنے ہی چاالک اور ٹھرکی تھے ۔ جب کبھی نانی کے گھر آتے ممانی
کو چپکے چپکے گندے اشارے کرتے مامی ان کے اشاروں کا بڑی خوشدلی سے خیر مقدم کرتی تھیں
وہ بے چاری بھی کیا کرتیں جوان عورت تھیں اور پیاس بجھانے واال کوئی نا تھا ۔۔ ماموں دمام میں جاب کرتے
تھے کبھی سال دو سال بعد وطن چکر لگاتے تھے ،سو وہ ابا کے ذریعے اپنا پانی نکال لیتیں ۔۔۔
ممانی ابا کو کھلے گلے کا جھک جھک کر نظارا کرواتیں اور وہ چلتے پھرتے ان کا سینہ دبادیتے یا انکے بہانے
سے ان کے پیچھے کھڑے ہوکر ان کے کولھے کو اپنے لنڈ سے سہالدیتے ،اور وہ ہنس دیتیں ۔۔۔۔
دونوں آپس میں ذومعنی باتیں کرتے مگر بے چاری اماں سمجھ نہیں پاتیں ۔۔۔
ابا ممانی سے کہتے آج تو تم نے اتنا مزے کا کھانا بنایا ہے کہ جی چاہتا ہے زبان سے چاٹ لوں ،یا ممانی کبھی آم
کھاتیں تو کہتے کچھ اور چوس لو ۔۔۔
مجھے سب چھوٹا سمجھتے مگر مجھے ساری باتیں سمجھ آتیں ،ایک بار ممانی نانی کے ساتھ ڈائنگ ٹیبل پر
بیٹھی سبزی بنا رہی تھیں نانی اور اماں ٹی وی میں ڈرامہ دیکھ رہی تھیں ابا چپکے سے ڈائنگ ٹیبل کے نیچے
گئے اور ان کی ٹانگوں کے درمیان بیٹھ گئے وہ بے چاری چونک گئیں مگر نانی کی وجہ سے چپ رہیں ۔ ابا نےان
کی شلوار گھٹنوں تک اتاری اور ان کی چوت پر زبان پھیرنے لگے ممانی نے بڑی مشکل سے خود کو کنٹرول کیا
کیوں کہ انہیں بھی مزہ آنے لگا تھا ۔۔۔ پھر ابا نے انکی دونوں ٹانگوں کے بیچ میں سر گھسایا اور ان کی چوت
چوسنے لگے ،ساتھ ساتھ وہ اپنے لنڈ کو بھی ہاتھوں سے چوپا لگا رہے تھے ۔۔۔
ابا نے ممانی سے منت کی کہ لنڈ چوت میں لے لو نانی اور اماں کا پورا دھیان ٹی وی کی طرف تھا ممانی نے
ذرا سا رخ موڑا اور اس طرح بیٹھ گئیں کہ ابا نے لنڈ چوت میں ڈال کر دھکے لگانا شروع کردیے ۔۔۔جلد دونوں
جھڑ گئے ۔۔
ایک دن نانی اماں اور خالہ کے ساتھ بازار گئیں ہوئی تھیں اچانک ابا آگئے ،میں نے کہا سب لوگ بازار گئے ہوئے
ہیں صرف ممانی اپنے کمرے میں سو ،رہی ہیں یہ سن کر ان کی آنکھوں میں چمک آگئی ،انہوں نے مجھے سو
روپے دے کر کہا جاو باہر جاکر کھیلو اور ان پیسوں سے چیزیں خرید لینا اور آدھ گھنٹہ تک نا آنا ۔۔۔ میں نے ان
سے پیسے لئے اور بظاہرباہر کی طرف دوڑ لگادی مگر میں باہر جانے کے بجائے دروازے کے ساتھ بنے اسٹور روم
میں چھپ گیا ۔
ابا صحن میں آئے اور دروازے کو کنڈی لگا دی اور ممانی کے کمرے کیطرف چلے گئے ۔۔۔۔
میں نے جلدی سے اسٹور روم چھوڑا اور انگن کے پیچھے حصے میں جاکر ممانی کے کمرے کی کھڑکی کی
کھلی دراز سے آنکھیں لگادیں ۔
ممانی کھڑکی کی طرف کروٹ لئے بے سدھ سو رہی تھیں ۔ ان کے بڑے بڑے پستان ایک طرف ڈھلکے ہوئے تھے
اور کروٹ کی وجہ سے انکی گانڈ بھی ابھر گئی تھی ۔
ابا نے ان کے کولھے پر پیار کیا اور ان کی گانڈ میں شرارت سے انگلی کرنے لگے ،پھر آہستہ آہستہ انہیں چت لٹا
دیا ۔ ممانی سارا دن کی تھکی ،کسمسائی مگر بیدار نا ہوئیں ،ابا مسکراتے ہوئے بولے
ہائے جی تو چاہ رہا ہے تمھیں سوتے میں ہی چود دوں مگر آج پہلے تمھارا دودھ پیوں گا ۔
یہ کہتے ہوئے انہوں نے ممانی کی قمیض جھٹکے سے اوپر کردی ،گرمی کی وجہ سے ممانی نے برا نہیں پہنی
تھی اب ابا کے سامنے ممانی کے گالنی گالبی بڑے بڑے نپل تھے انہوں نے انہیں چوسنا شروع کردیا ۔۔
وہ ایک ہاتھ سے ممانی کے پستان دبا رہے تھے اور دوسرے ہاتھ سے ممانی کی شلوار میں ہاتھ ڈال کر ان کی
چوت سہال رہے تھے ،ممانی نیند میں سسکیاں لے رہی رھیں ۔ پھر ان کی آنکھ کھل گئی ،ابا کو دیکھ کر پہلے
وہ حیران ہوئیں پھر ہنسنے لگیں ۔
ابا نے اپنی شلوار نیچے کی اور اپنا لوڑا ممانی کے ہاتھ میں دے دیا
..ممانی نے لوڑا سہالنا شروع کردیا .اور ساتھ خالو کی رانیں چومنے لگیں
ابا کا لوڑا تن کے کھڑا ہوگیا ،ممانی نے آؤ دیکھا نا تاو ابا کو چت لٹا کر ان کے پیٹ پر اس طرح گھوڑی بن
گئیں کہ ان کی گانڈ ابا کے منہ پر آگئی اور خود وہ ان کا لوڑا چوسنے لگیں ،اب تو ابا کو بھی مزہ آنے لگا ۔۔۔۔
ابا نے دونوں ہاتھ آگے گھما کر ممانی کا سینہ مسلنا شروع کردیا اور ساتھ ان کے کولہے چومنے لگے ۔۔
ممانی کی سسکاریوں سے کمرہ گونج رہا تھا اچانک انہوں نے جھٹکا لیا اور ڈسچارج ہونے لگیں ۔۔۔ ابا نے فورا
ان کی چوت چاٹنی شروع کردی ممانی مزے کی شدت سے اچھل رہی تھیں ابا انکی منی کے آخری قطرے تک
چوت چاٹتے رہے ،ان کا لوڑا فل ٹائٹ تھا ،جب ممانی فارغ ہوگئیں تو ابا نے انہیں چت لٹا دیا اور ان کے اوپر
آگئے اور ممانی کے ہونٹوں کو چومنے لگے ،ممانی پھر گرم ہونے لگیں ۔۔۔۔ابا نے کہا ،جانو مجھے اپنا دودھ تو
پالدو
ممانی ہنسنے لگیں ،کیوں نہیں ابھی لو پھر انہوں نے اپنی چوچی ابا کے منہ میں دے دی جسے وہ زور زور سے
چوسنے لگے ۔۔۔۔
ممانی نے ان کے سینے پہ دونوں ہاتھ پھیرنے شروع کردیے اور آہستہ آہستہ ناف سے نیچے لے جا کر گولیاں
سہالنے لگیں ۔۔۔۔
ابا مزے سے پاگل ہونے لگے ۔۔۔
ہائے تو کتنی اچھی ہے مجھے اور گرم کر دے تاکہ لوڑا لوہے جیسا ہوجائے
ممانی دونوں ہاتھوں سے ابا کے کولہے سہالنے لگیں پھر انہوں نے تھوڑا آگے ہوکر ان کی گانڈ پہ انگلی رکھ دی
۔
ابا تڑپ گئے انہوں نے ممانی کی ٹانگیں اٹھا کر کندھے پہ رکھیں ،لوڑے پہ تھوک لگایا اور ممانی کی چوت پہ
ٹوپہ ملنے لگے ۔۔۔
باہر نہیں اندر ،ممانی کی چوت ابا کے لوڑے کے لئے تڑپ رہی تھی ۔۔۔
ابا نے جھٹکے سے لوڑا ڈال دیا
ممانی کی چیخ نکل گئی وہ تڑپنے لگیں
ہائے نکالو
مگر ابا نے انہیں کس کے جکڑ لیا اور لوڑا پورا اندر ڈال کر ہلکے ہلکے اندر باہر کرنے لگے ۔۔۔۔۔
افف اففف ممانی تڑپ رہی تھیں
پھر انہیں بھی مزہ آنے لگا اور وہ بھی اہنی کمر اچھال اچھال کر ابا کا ساتھ دینے لگیں ۔
خالو دس منٹ تک پوزیشن بدل بدل کر ممانی کو چودتے رہے ۔۔۔
پھر ان کا جسم اکڑگیا ۔۔۔
انہوں لوڑا چوت سے نکاال اور ممانی سے کہا تم میری منی نہیں پیو گی گی
ممانی نے کہا کیوں نہیں اور لوڑا منہ میں لے لیا اب ابا ان کا منہ چود رہے تھے دو منٹ میں ہی گرم گرم سیال
سے ممانی کا منہ بھر گیا
وہ بھی اتنی پیاسی تھیں کہ چوس چوس کے انہوں نے لوڑے کا برا حال کردیا ۔۔۔
پھر دونوں تھک کر لیٹ گئے ۔۔۔
پانچ دس منٹ بعد ابا نے کپڑے پہنے ممانی کو پیار کیا وہ بولیں پھر کب آؤگے ۔۔
ابا بولے میرا بس چلے تو روز آجاوں مگر اب جب موقع ملے کاسو (مجھ) سے کہلوا کے بلوا لینا ۔۔۔
ممانی خوش ہوگئیں ۔۔۔
لیکن اگلی بار میں گانڈ بھی لوں گا ،دو گی نا؟؟؟
ممانی نے شرماتے ہوئے کہا ابھی لے لو ۔۔۔
ابا کی بانچھیں کھل گئیں انہوں نے کہا پہلے ہم ساتھ ملکر نہالیتے ہیں ۔۔۔۔۔
دونوں غسل خانے چلے گئے دروازہ کھال تھا اس لئے مجھے سب دیکھنا آسان تھا
شاور کے نیچے دونوں ننگے ایک دوسرے سے چپٹے ہوئے تھے پھر ابا نے آہستہ آہستہ ممانی کے جسم پہ صابن
ملنا شروع کیا ممانی فورا گرم ہوگئیں اور انہوں نے نیچے بیٹھ کر ابا کا لوڑا چوپنا شروع کردیا ،ساتھ وہ ان
کے کولہے سہال رہی تھیں اور گانڈ پہ انگلی رکھ کر دبارہی تھیں ۔۔۔
ابا کا لوڑا ایک دم ٹائیٹ ہوگیا ۔۔۔
انہوں نے ممانی کو گھوڑی بنایا اور لوڑے پہ ہلکا سا تیل لگا کر ممانی کی گانڈ پہ رکھ دیا ۔۔۔
ممانی نے پوری ٹانگیں گھول دیں وہ فل گرم تھیں اور بار بار اپنی چوت میں انگلی کر رہی تھیں اور جلدی
ڈالو جلدی ڈالو چال رہی تھیں
ابا نے ایک جھٹکے سے لوڑا گانڈ میں ڈاال اور جھٹکے دینے لگے ممانی کی سسکیوں سے غسل خانہ گونج رہا تھا
۔۔۔
ممانی بار بار چوت کی پیاس کا کہہ رہی تھیں با نے لوڑا گانڈ سے نکال کر انکی چوت میں ایسا ڈاال کہ بچہ
دانی تک پہنچ گیا ۔۔۔بچہ دانی کے منہ نے ابا کے لوڑے کو اندر چوسنا شروع کردیا
پھر تو دونوں کو اس گھوڑی اسٹائل میں بہت مزہ آنے لگا ،تھوڑی دیر میں ابا جھڑنے لگے انہوں نے لوڑا باہر
نکالنا چاہا مگر ممانی نے ٹانگیں بھینچ کر ساری منی چوت میں وصول کرلی ۔۔۔۔
پھر دونوں کافی دیر تک ننگے نہاتے رہے ۔۔۔۔۔
© 2018-2020 dndsofthub All Rights Reserved