Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 881

‫‪Yum PDF bank‬‬

‫ہوس کا پجاری‬

‫مکمل‬

‫دراب شاہ جو کہ ایک مافیا باس اور ایک‬


‫کامیاب بزنسمین تھا لیکن کچھ لوگ ہی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے مافیے کے دھندے کے بارے میں‬
‫جانتے تھے ۔جب کہ اس کے دشمنوں نے‬
‫کبھی اس کا چہرہ تک نا دیکھا تھا‬
‫وہ اپنے کام کو بہت صفائی سے سر انجام‬
‫دینے کا عادی تھا‬
‫جبکہ ساری دنیا کےلیے وہ ایک مغرور‬
‫بزنس مین تھا‬
‫وہ ایک چوبیس سال کا گھمنڈی تشدد‬
‫پسند انسان تھا‬
‫جو کہ دشمنی اور بدلے پر ہی یقین رکھتا‬
‫تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جسے سے محبت لفظ سے نفرت تھی‬
‫محبت اور پیار جیسے لفظ اس کی‬
‫ڈکشنری سے باہر تھے‬
‫وہ ایک عورت ساز تھا لیکن عورت کو‬
‫صرف ٹشو کی حد تک سمجھتا تھا‬
‫اگر اسے یقین تھا تو صرف اپنے رائٹ ہینڈ‬
‫ہاشم پر اور لفٹ ہینڈ دانیال پر‬
‫دوسری طرف نازلین‬
‫ایک اٹھارہ سال کی لڑکی تھی جو کہ سی‬
‫اے کرنا چاہتی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور انٹرنس اگزام کی تیاری میں مصروف‬
‫تھی‬
‫اس کی ایک سہیلی دلشاد تھی جو کہ‬
‫مشرقی لڑکی تھی اور رہن سہن بھی‬
‫دیسی تھا دوسروں کی مدد کرنا اپنا‬
‫فرض سمجھتی تھی‬
‫وہ فیشن ڈیزانر بن رہی تھی ہاشم کے‬
‫ساتھ دو سال سے ریلیشن میں تھی لیکن‬
‫وہ اس کے کالے دھندے کے بارے میں نہ‬
‫جان سکی‬
‫ہاشم دلشاد کو بتانے سے ڈرتا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایک وہی تھا جو دراب کے چہرے کی‬
‫مسکراہٹ کی وجہ بنتا تھا‬
‫جبکہ دانیال ایک مغرور لیکن معصوم‬
‫لوگوں کے ساتھ اچھا تھا‬
‫علیشا کو پچھلے چھ مہینے سے جانتا تھا‬
‫جو کہ انیس سال کی تھی اور سکول میں‬
‫ٹیچر تھی‬
‫راشد جو کہ نازلین کا تھا‬
‫وہ ایک اکاؤنٹینٹ تھا اور اس کی حال‬
‫ہی میں پروموشن ہوئی تھی دراب شاہ‬
‫کی کمپنی میں کام کرتا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اپنی بیٹی سے وہ بہت پیار کرتا تھا‬
‫وہ دکھنے میں سیدھا سادھا تھا لیکن‬
‫حقیقت کچھ اور ہی تھی‬
‫کیونکہ اس کی زندگی کے کافی راز تھے‬
‫لیکن اس سب ہوتے ہوئے بھی نازلین میں‬
‫اس کی جان بستی تھی‬
‫نازلین کی ماں کا انتقال ہو چکا تھا اس‬
‫وقت وہ شمصرف پانچ سال کی تھی‬
‫_________________________________‬
‫وہ لڑکی روم کے ایک کونے میں بیٹھی‬
‫تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جس کے کپڑے جگہ جگہ سے پھٹے تھے‬
‫اور وہ رونے میں مصروف تھی‬
‫وہ ایک ڈائری لکھ رہی تھی‬
‫لیکن اچانک اس نے قدموں کے آواز سنی‬
‫اس نے ڈائری فورًا اپنے بیگ میں چھپائی‬
‫ایک اونچالمبا ہینڈسم شخص روم میں‬
‫داخل ہوا‬
‫اپنے نزدیک سے آواز آنے پر وہ رونے لگی‬
‫اس نے خود کو کپڑے سے مکمل ڈھانپنے‬
‫کی کوشش کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جب اچانک کسی نے وہ کپڑا اس پر سے‬
‫اتار کر دور پھینکا تھا‬
‫پلیز مجھے جانے دے سر پلیز اس لڑکی نے‬
‫روتے ہوئے کہا‬
‫اٹھو اور یہ پہن لو ۔۔۔ اس شخص نے کہا‬
‫جس پر اس لڑکی نے اثبات میں سر ہالیا‬
‫لیکن اس نے ادھر ادھر دیکھا اور چینج‬
‫کرنے کی کوئی جگہ نہیں تھی‬
‫کہاں چینج کرو اس نے آخر پوچھا‬
‫یہی میرے سامنے ۔۔۔ سامنے والے شخص‬
‫نے کمینگی مسکراہٹ سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں ۔۔۔۔ وہ لڑکی کانپنے لگی‬
‫کیا تم یہ چاہتی ہو کہ میں خود تمہیں‬
‫چینج کرواؤں ۔۔۔۔ شخص نے اس کے‬
‫قریب آ کر کہا‬
‫نہیں نہیں میں کر لوں گی ۔۔۔۔ اس نے فورًا‬
‫کہا‬
‫کچھ دیر تک اس نے چینچ کر لیے‬
‫اب تم گھر جاؤ۔۔۔۔ اور ایک بھی بات کسی‬
‫کو بتانے کی ہمت بھی نہ کرنا ۔۔۔۔ورنہ تم‬
‫تو جانتی ہو نا میں کیا کر سکتا ہوں ۔۔۔‬
‫اس شخص نے وارن کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جی آپ کچھ مت کرنا میں کسی کو کچھ‬
‫نہیں بتاؤں گی ۔۔۔۔ لڑکی نے بامشکل کہا‬
‫اور بیگ اٹھا کر چلنے لگی‬
‫لیکن درد اس کے انگ انگ میں تھا جس‬
‫کی وجہ سے وہ سسک اٹھی‬
‫سہی سے چلو ورنہ۔۔۔!!!! اس شخص نے‬
‫اسے دیکھ کر غصے سے کہا‬
‫جی ۔۔۔۔ لڑکی نے درد میں سہی چلنے کی‬
‫کوشش کی‬
‫_______________________‬
‫وہ آرام سے سو رہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جب سورج کی شعائیں اس پر پڑی‬
‫اس نے آنکھیں ملی اور خوشی سے بیڈ‬
‫سے چھالنگ لگائی‬
‫آج تو پروموشن سرمنی ہے پاپا کی مجھے‬
‫دھیر سارے کام ہے اور پاپا کی سپیچ بھی‬
‫تیار کرنی ہے ۔۔۔۔ اسے یاد آیا‬
‫نہا کر وہ تیار ہوئی اور پاپا کے روم میں‬
‫گئی‬
‫راشد نے اسے پیار کیا اور نازلین نے اس‬
‫سے تقریر تیار کرنے کا پوچھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن راشد نے اسے النڈری سے کپڑے النے‬
‫کا کہا کہ سپیچ وہ خود تیار کر لے گا‬
‫__________________‬
‫دراب شاہ ان چار لڑکوں کے سامنے کھڑا‬
‫تھا‬
‫وہ چاروں کرسیوں سے بندھے ہوئے تھے‬
‫دراب شاہ نے باری باری انہیں شوٹ کیا‬
‫اور باری باری سب کو شوٹ کر چکا‬
‫اس کے بعد کھڑا ہوا‬
‫اور ایک قہقہ لگایا تھا‬
‫_____________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شام کو نازلین اپنے پاپا کے ساتھ سرمنی‬
‫روانہ ہوئی‬
‫اس نے گالبی رنگ کا جوڑا پہنا تھا‬
‫ہال میں داخل ہوتی ہی وہ اس کی‬
‫خوبصورتی کو سراہنے لگی‬
‫نازلین نے اوپر دیکھا‬
‫پاپا یہ کتنا خوبصورت ہے ۔۔۔ اس نے اپنے‬
‫باپ کا ہاتھ پکڑ کر کہا‬
‫سوری مس میں آپ کا باپ نہیں ہوں ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے غلطی سے کسی اور کا ہاتھ پکڑا‬
‫تھا یہ جان کر فورًا چھوڑا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری غلطی سے میں نے آپ کا ہاتھ پکڑ‬
‫لیا۔۔۔ میرا دیہان سجاوٹ پر تھا ۔۔۔ نازلین‬
‫کو شرمندگی ہوئی‬
‫اٹس اوکے ۔۔۔ میں آریان ۔۔ اس لڑکے نے‬
‫تعارف کروایا‬
‫میں نازلین راشد۔۔۔‬
‫اووو تو آپ ان کی بیٹی ہو ۔۔ میں جانتا‬
‫ہوں بہت اچھے انسان ہیں وہ۔۔۔ آریان نے‬
‫کہا‬
‫ٹھینکس۔۔۔‬
‫راشد نے اتنے میں اسے بالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا بال رہے ہیں ۔۔۔ بعد میں ملتی ہوں ۔۔۔‬
‫نازلین راشد کے پاس گئی‬
‫بیٹا ایک بار میرے کیبن میں جا کر میرا‬
‫لیپٹاپ النا۔۔۔۔ مجھے ایک کام کرنا ہے ۔۔۔۔‬
‫راشد نے کہا‬
‫اوکے ویسے آپ کا کیبن سیکنڈ رائیڈ جا‬
‫کر آتا ہے ۔۔۔ نازلین نے کنفرم کرنا چاہا‬
‫راشد نے ہاں میں جواب دیا اور کولیگ‬
‫سے بات کرنے نیں مصروف ہو گیا‬
‫نازلین لفٹ میں داخل ہوئی‬
‫اور سیکنڈ فالر پریس کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لفٹ اوپر جانے لگی‬
‫جب کھلی تو وہ باہر آ کر کیبن کئ طرف‬
‫جانے لگی‬
‫اس نے لیپٹاپ اٹھایا‬
‫اور واپس جانے کےلیے مڑی‬
‫لیکن کسی نے اسے جکڑ کر فورًا ہی دیوار‬
‫سے پن کیا‬
‫نازلین نے ڈر کے مارے آنکھیں بند کی تھی‬
‫کون ہو تم اور ہمت کیسے ہوئی یہاں آنے‬
‫کی ۔۔۔۔ دراب نے اسے دیکھ کر کہا‬
‫نازلین نے اپنی آنکھیں کھولی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ کچھ کہنا چاہتی تھی لیکن دراب نے‬
‫اس کے منہ کو ہاتھ سے بند کیا تھا یہ‬
‫جان کر اس نے ہاتھ ہٹایا‬
‫نازلین نے نیچے دیکھا‬
‫سر میں یہاں اپنے فادر کا لیپٹاپ لینے آئی‬
‫تھی‬
‫فادر؟؟؟ سامنے والے کو حیرت ہوئی‬
‫جی سر‬
‫کون ہے تمہارا باپ‬
‫دراب نے اس کے تاثرات پر غور کیے بغیر‬
‫بے تحاشہ غصے میں کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد ۔۔۔‬
‫دراب اس سے پہلے اس پر چالتا جب ایک‬
‫کال آ گئی‬
‫اسی وقت نازلین نے وہاں سے جانے کی‬
‫کی‬
‫دراب نے اپنی کال سنی‬
‫کہاں گئی وہ بچ ۔۔۔۔ اس نے ادھر ادھر نظر‬
‫دوڑائی تو غصے میں چالیا‬
‫دراب اپنے کیبن سی جا رہا تھا جب اس‬
‫نے ایک آواز سنی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جو کہ اسے ناگوار گزری تھی اس کی خبر‬
‫لینے کےلیے وہ پہنچا‬
‫اور مارنے کے ارادے سے بڑھا جب ایک‬
‫لڑکی لیپٹاپ اٹھاتی ہوئی اسے نظر آئی‬
‫اس نے فورًا ہی اس لڑکی کو دیوار سے‬
‫لگایا‬
‫اور جب اسے یہ ہتا چال کہ وہ راشد کی‬
‫بیٹی ہے تو اس کا پارا ہائے ہوا لیکن اس‬
‫سے پہلی وہ کچھ کہتا وہ لڑکی وہاں سے‬
‫جا چکی تھی‬
‫آ۔۔۔۔۔۔ وہ غصے سے دھارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور پارٹی میں چال گیا‬
‫اس کی نظر نازلین پر پڑی جو کہ راشد‬
‫کے ساتھ کھڑی تھی‬
‫وہ کون ہے ۔۔۔۔ سیکرٹری کو بال کر اس نے‬
‫پوچھا‬
‫سر راشد کی بیٹی ہے ۔۔۔ اس نے بتایا‬
‫کون ؟ جو اکاؤنٹ دیپارٹمنٹ میں کام‬
‫کرتے ہیں ؟‬
‫جی سر آج ہی ان کی پروموشن ہوئی ہے ۔‬
‫اور اب وہ مینیجر ہے‬
‫اس کی بات سن کر وہ شاطرانہ مسکرایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا اب جاؤ اور اس حسینہ کے بارے‬
‫میں اور معلوم کرو‬
‫جی سر ۔۔۔ وہ شخص چال گیا‬
‫واؤ۔۔۔۔۔۔ کتنی پیاری لگ رہی ہے یہ ۔۔۔۔ اس‬
‫مشرقی لباص میں بھی ۔۔۔۔اس کے ہونٹ۔۔۔‬
‫میں بھی کتنا پاگل ہوں جب اسے دیوار‬
‫سے پن کیا تو کس ہی نہیں کی ۔۔۔۔لیکن‬
‫میں نے اسے نوٹ ہی کہاں کیا تھا اس‬
‫وقت ۔۔۔ اچھا ہوا اس نے سچ بوال‬
‫نہیں تو میں اسے مارنے میں ایک منٹ نہ‬
‫لگاتا۔۔دراب لگاتار نازلین کو ہی دیکھ رہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تھا‬
‫وہ گالبی سوٹ میں اچھی لگ رہی تھی‬
‫بال کھلے تھے‬
‫دراب نے ڈرنک لی اور اس کو دیکھتے‬
‫ہوئے پینے لگا‬
‫اس کے ساتھ ہی سرمنی شروع ہوئی اور‬
‫پروموٹ ہوئے کولیگ باری باری آ کر دراب‬
‫سے ملنے لگے‬
‫راشد کی باری آئی‬
‫ہوسٹ نے سب کو تالیوں کا کہا جیسے‬
‫ہی راشد ملک سٹیج پر آیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور راشد کس کو کچھ کہنے کا موقع دیا‬
‫راشد نے سپیچ کہی اور آخر میں مسٹر‬
‫دراب کا شکریہ ادا کیا‬
‫میری پرموشن میں میری بیٹی نے میری‬
‫بہت مدد کی ہے یہ ہیرا ہے میرا اس نے‬
‫میری پریزنٹیشن میں ہمیشہ میری مدد‬
‫کی ہے اورمیں اس وقت اس کی وجہ سے‬
‫ہی اتنا قابل ہوں ۔۔۔۔بیٹا کم آن اسٹیج ۔۔۔‬
‫راشد نے اپنی بیٹی کی تعریف کی اور‬
‫اسٹیج پر بالیا‬
‫نازلین اسٹیج پر گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ٹھیکس پاپا۔۔۔‬
‫________________________‬
‫ہیلو مسٹر راشد۔۔۔۔ پارٹی میں مصروف‬
‫راشد کو دراب کی آواز آئی‬
‫سر آپ ۔۔۔ آپ کا بہت شکریہ مجھے‬
‫پرموٹ کرنے کا۔۔۔ راشد نے خوشی سے کہا‬
‫کوئی بات نہیں آپ ڈیزرو کرتے تھے‬
‫مجھے آپ کا کام بہت پسند ہے ۔۔۔ دراب‬
‫نے کہا‬
‫یہ یہ میری بیٹی ہے نازلین ۔۔۔ راشد نے‬
‫اس کی طرف اشارہ کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہائے ۔۔۔۔ دراب نے اسے کہا‬
‫ہائے ۔۔۔۔ ائم موری میں کچھ کہے نغیر‬
‫کیبن سے نکل آئی ۔۔۔ نازلین کو یاد آیا‬
‫نہیں کوئی بات نہیں ۔۔۔۔ بی کول ۔۔۔ دراب‬
‫نے مسکرا کر کہا‬
‫آپ دونوں پہلے ملے ہو۔۔۔؟ راشد حیران ہوا‬
‫نہیں پاپا۔۔۔ غلطی سے ملی تھی ۔۔۔ نازلین‬
‫نے کہا‬
‫جی ۔۔۔ دراب نے جوابًا کہا‬
‫اتنے میں راشد کو کسی نے بالیا اور اس‬
‫نے اجازت چاہی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ دونوں اب اکیلے اس جگہ موجود تھے‬
‫سو۔۔۔۔ کیا کرتی ہو۔۔۔ دراب نے آغاز کیا‬
‫میں سی اے کی تیاری کر رہی ۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔۔‬
‫نازلین کو عجیب محسوس ہوا اسے دراب‬
‫کی نظروں سے کوفت ہونے لگی تو وہاں‬
‫سے چلی گئی‬
‫اوووو یہ بہت سوفٹ ہے ہئیرز سلکی‬
‫سلکی ۔۔۔۔ چیکس ملکی ملکی ۔۔۔۔ دراب‬
‫سے شرارتًا کہا‬
‫_________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آریان نازلین کو تالش کر رہا تھا‬
‫اسے وہ پارٹی میں دوبارہ مل ہی گئی‬
‫ڈانس ٹائم تھا‬
‫آریان نے اسے آفر کیا‬
‫دونوں ایک پروفیشنل کی طرح ڈانس‬
‫کرنے لگے تھے لیکن دراب کی شعال‬
‫برساتی آنکھیں یہ برداشت نہ کر سکی‬
‫وہ آریان کی طرف بڑھا‬
‫‪Can i have dance with this‬‬
‫دراب نے کہا ‪beautiful lady ....‬‬
‫شیور ۔۔۔۔ آریان ہٹ گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے نازلین کا ہاتھ تھاما‬
‫اور اسے اپنی طرف کھینچا‬
‫اس نے اپنے بازو کو نازلین کی کمر پر رکھ‬
‫کر دائرہ بنایا‬
‫نازلین نے اپنے دونوں ہاتھ دراب کے سینے‬
‫پر رکھے‬
‫دونوں بیٹ پر ڈانس کرنے لگے‬
‫دراب نے اس کی ‪You are beautiful‬‬
‫تعریف کی‬
‫ٹھینکس۔۔۔ نازلین نے اتنا ہی کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے آہستہ سا اپنے ہاتھ اس کی کمر‬
‫پر پھیرے تھے نازلین تنگ آنے لگی‬
‫اور اسے پیچھے کرنے کی کوشش کرنے‬
‫لگی لیکن تھوڑا سا ہی پیچھے کر پائی اور‬
‫جانے لگی لیکن دراب نے اسے دوبارہ اپنی‬
‫طرف کھینچا اور اس کی کمر پر ہاتھ‬
‫رکھے اور ڈانس مووز کرنے لگا‬
‫دراب نے دوبارہ سے اپنے بازوں کا گھیرا‬
‫بنایا جس پر نازلین نے اپنے ہاتھ اس کے‬
‫سینے پر رکھے‬
‫تم مجھے سے بھاگ کیوں رہی ہو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایسی بات نہیں ہے بس مجھے اچھا نہیں‬
‫لگ رہا‬
‫تمہاری فیملی میں کون ہے ۔۔۔‬
‫میں اور پاپا۔۔۔ نازلین اس کی ایک ایک‬
‫بات کا جواب دیتی رہی‬
‫‪And tour papa is most important‬‬
‫‪person in your life ......‬‬
‫دراب نے اسے گھما کر کہا‬
‫یس وہ بہت مشکل سے اس مقام تک‬
‫پہنچے ہیں‬
‫میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں ۔۔۔۔‬
‫کہا‬ ‫نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬ ‫نازلین‬
‫گڈ۔۔۔۔ دراب نے اپنا چہرہ اس کے بالوں‬
‫میں چھپایا‬
‫سر لیو می ۔۔۔۔ اونچی آواز سے نازلین نے‬
‫کہا‬
‫شٹ اپ یہاں پر سین مت کریٹ کرو۔۔۔‬
‫دراب نے ادھر ادھر نظر دوڑائی‬
‫نازلین نے اسے پیچھے دھکیال اور ایسا‬
‫شو کیا جیسے اسے سپرین ہوا ہے‬
‫آؤچ۔۔۔۔راشد نے اس کی آواز سنی تو اس‬
‫تک پہنچے‬
‫کیا ہوا بیٹا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا مائے فٹ۔۔۔۔ نازلین کی مشکل سے آواز‬
‫نکلی‬
‫بیٹا میں ڈاکٹر کو بالیا ابھی‬
‫آریان نے نازلین کو اٹھایا‬
‫اور میڈیکل روم لے گیا‬
‫دراب کا غصہ حد درجہ بڑھا تھا‬
‫آریان نے اسے بیڈ پر لٹایا‬
‫تم ٹھیک ہو۔۔۔؟‬
‫ہہمم۔۔۔‬
‫ڈاکٹر نے اس کامعاہنہ کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اتنا سویر نہیں ہے آدھے گھنٹے تک ٹھیک‬
‫ہو جائے گا‬
‫ڈاکٹر نے کہا‬
‫_____________________________‬
‫رات کے وقت دراب اپنے گھر میں پر چیز‬
‫توڑ رہا تھا‬
‫اس نے مجھے انکار کیسے کیا ۔۔۔ اس کی‬
‫اتنی ہمت‬
‫اسے کچھ نہیں ہوا ۔۔۔ وہ صرف ایک‬
‫ڈرامہ تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مس نازلین ۔۔۔ اب دیکھنا تمہیں حاصل کر‬
‫کہ رہونگا میں ۔۔۔ ایسے نہیں تو ویسے‬
‫سہی‬
‫دراب نے چال کر کہا‬
‫_______________________‬
‫نازلین دراب کے برے رویے کے بارے میں‬
‫سوچ رہی تھی‬
‫مجھے اس سے دور رہنا چاہیے اس میں‬
‫مینرز نہیں ہیں‬
‫یہی سوچ کر وہ سو گئی‬
‫____________________‬
‫صبح‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬‫اگلی‬
‫نازلین نے کالے رنگ کا سوٹ پہنا اور دلشاد‬
‫سے ملنے جانے لگی‬
‫لیکن سڑک کے درمیان میں اسے کار کے‬
‫اندر دھکیال گیا‬
‫وہ اور کوئی نہیں بلکہ دراب تھا‬
‫جس نے اسے اپنی گود میں بٹھایا تھا‬
‫اور اس کی کمر کو مضبوطی سے تھاما‬
‫تھا‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔ چھوڑو۔۔۔ نازلین چالئی‬
‫‪Awww beauty keep quiet‬‬
‫‪otherwise u don’t know who i am‬‬
‫کہا‬ ‫سے‬ ‫کمینگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬‫نے‬ ‫دراب‬
‫لیکن نازلین نے ہمت نہ ہاری اور اس کے‬
‫سینے پر تھپڑوں کی برسات کرنے لگی‬
‫ڈرایور چلو۔۔۔۔ دراب نے حکم دیا‬
‫نازلین نے کوشش کی رہا ہونے کی‬
‫اس نے دراب کے بال کھینچے‬
‫جس پر دراب چالیا اور نازلین کو ایک‬
‫کھینچ کے تھپڑ مارا‬
‫جس کے بعد نازلین نے ہمت ہاری‬
‫اور ڈر کے مارے اپنا چہرہ چھپا دیا‬
‫اب وہ رونے لگی تھی‬
‫چھوڑ دو مجھے پلیز‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کے بالوں کو مٹھی میں‬
‫جکڑا‬
‫سر چھوڑے مجھے درد ہو رہا ہے ۔۔۔۔‬
‫نازلین چالئی‬
‫کل میں تمہارے ساتھ بہت اچھا تھا لیکن‬
‫آج تم میری دوسری سائیڈ دیکھو گی ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے کہا‬
‫وہ اسے ایک معلوم جگہ پر لے گیا اور‬
‫فرش پر دھکا دیا‬
‫پلیز لیو می ۔۔۔ نازلین چالئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے کرسی لی اور اس کے سامنے‬
‫بیٹھ گیا‬
‫میرے پاس تمہارے لیے ایک ڈیل ہے ۔۔۔۔‬
‫نازلین چونکی تھی‬
‫ڈیل ۔۔۔؟ کیسی ڈیل‬
‫پہلے میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں کہ تم بہت‬
‫پیاری لگ رہی ہو ۔۔۔۔ دراب نے اس کو سر‬
‫تا پا کہا‬
‫نازلین نے اسے دیکھا تو خود کو ڈھانپنے‬
‫کی کوشش کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اب کام کی بات کرتے ہیں ۔۔۔۔ دراب اس‬
‫کی طرف بڑھا‬
‫میں تمہیں اپنا بیڈ پارٹنر بنانا چاہتا ہوں‬
‫لیکن کچھ دن کےلیے۔۔۔ دراب نے اس کے‬
‫چہرے پر جھک کر کہا‬
‫کیا۔۔۔۔۔ نازلین شاک تھی‬
‫اور ڈیل یہ ہے کہ تم اچھے بچوں کی طرح‬
‫نکاح کر لو ۔۔۔۔‬
‫نہیں تو میں تمہارے فادر کو جاب سے‬
‫نکال دونگا۔۔۔ دراب نے اس کا گال‬
‫تھپتھپایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں تم ایسا نہیں کر سکتے ۔۔۔۔۔ نازلین‬
‫چالئی‬
‫میں ایسا ہی کرونگا اور کوشش کرونگا‬
‫کہ انہیں کہیں اور بھی جاب نہ ملے ۔۔۔۔‬
‫دراب ہنسا تھا‬
‫نازلین نے خوف سے اس کی ٹانگیں پکڑی‬
‫پلیز مجھے جانے دو‬
‫تم کوئی اور لڑکی لے لو لیکن مجھے جانے‬
‫دو‬
‫یہ اس کر دراب نے اس کے بال نوچے اور‬
‫ایک تھپڑ مارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کل تمہاری ہمت بھی کیسے ہوئی مجھے‬
‫ریجکٹ کرنے کی ۔۔۔۔ ہاں ۔۔۔ ایکٹنگ کرے‬
‫کا بہت شوق ہے ۔۔۔ نا۔۔ ابھی بتاتا ہوں ۔۔۔۔‬
‫اس نے کہتے ساتھ اپنا جوتا نازلین کے‬
‫پاؤں پر رکھا‬
‫آ۔۔۔۔۔۔ وہ چال اٹھی‬
‫اب ٹھیک ہے ۔۔۔۔ بالڈی ۔۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫چھوڑ دیا‬
‫اس کے چہرے پر پیسے پھینکے‬
‫یہ لو پیسے اور میں تمہیں چوبئس گھنٹے‬
‫دے رہا ہوں گھر جاؤ سوچو اور خبردار‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جو کچھ بھی کسی کو بتایا‬
‫میں کوئی ناجائز تعلق نہیں رکھ رہا جائز‬
‫ہی رکھنا چاہتا لیکن اگر تم نہ مانی تو‬
‫میں مجبور ہو جاؤں گا۔۔۔۔ دراب نے کہا‬
‫چال گیا‬
‫وہ کھڑی ہوئی اور بغیر پیسے لیے گھر‬
‫گئی‬
‫بیٹا کیا ہوا تمہاری ٹانگوں کو ۔۔۔۔ راشد نے‬
‫کہا‬
‫کچھ نہیں پاپا۔۔۔۔نازلین اپنے روم میں‬
‫چلی گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫____________________________‬
‫اس دن آخر کار نازلین نے فیصلہ کیا‬
‫کہ وہ اپنی عزِت نفس اور اپنے باپ کی‬
‫عزت کے درمیان‬
‫اپنے باپ کو اہمیت دے گی‬
‫اور ایسے دراب کے آفس میں اس کا نکاح‬
‫ہو چکا تھا‬
‫______________‬
‫اس کی آنکھ کھلی تو اسے خود کو سینے‬
‫سے لگائے اپنے ساتھ پایا‬
‫ڈر کے مارے اسے ہال نا گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آدھے گھنٹے بعد دراب کی آنکھ کھلی تو‬
‫اسے چھت کو گھورتے ہوئے دیکھا‬
‫اسے اپنی گزشتہ کارکردگی پر شرمندگی‬
‫ہوئی تو اس کا ہاتھ چھوڑا‬
‫نازلین نے اسے دیکھا لیکن دوبارہ اپنی‬
‫نظریں مسڑ کیں‬
‫نالین اٹھ کے بیٹھ گئی اور دراب کا گھٹنا‬
‫ڈر کے مارے پکڑ لیا‬
‫دراب نے اسے جھٹک کر واشروم کا رخ کیا‬
‫نازلین نے بالکنی کا رخ کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسے یاد آیا کیسے وہ کل رات کو اپنے باپ‬
‫سے بہانہ بنا کر دراب کے گھر آئی تھی‬
‫یہ سوچ ہی رہی تھی جب دراب واشروم‬
‫سے نکال‬
‫یہاں آؤ۔۔۔ اس نے نازلین کو کہا‬
‫لیکن نازلین اپنے خیالوں میں مگن تھی‬
‫اسے ایسے دیکھ کر دراب کو غصہ آیا‬
‫میں نے تم سے کچھ کہا ہے سنائی نہیں‬
‫دیا کیا۔۔۔۔ دراب نے اس کی طرف جا کر‬
‫اس کا رخ اپنی طرف کیا‬
‫گھر جانا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شٹ اپ ۔۔۔‬
‫گھر جانا ہے ۔۔۔وہ بڑبڑا رہی تھی‬
‫اوکے جاؤ۔۔۔۔ دراب نے اس کی حالت‬
‫دیکھی‬
‫مجھے ڈریس چاہیے۔۔۔۔ نازلین کی آواز با‬
‫مشکل نکلی‬
‫یہی پہن کر جاؤ۔۔۔ دراب نے شیطانی‬
‫مسکراہٹ سجائی‬
‫دے دو پلیز۔۔۔۔ نازلین نے اس کی طرف‬
‫آنسو بھری آنکھوں سے دیکھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جانا ہے تو یہی پہن کر جاؤ ورنہ یہی‬
‫مرو۔۔۔دراب یہ کہہ کر چال گیا‬
‫نازلین فرش پر بیٹھ کر رونے لگی تھی‬
‫ایسے کپڑوں میں گھر جانے کا سوچ بھی‬
‫نہیں سکتی تھی‬
‫کہاں ہو بیٹا۔۔۔۔۔ راشد کی کال آئی‬
‫پاپا میں دلشاد کے ہاں ہوں اس کی‬
‫طبیعت نہیں ٹھیک ۔۔۔‬
‫اچھا بیٹا اپنا خیال رکھنا‬
‫نازلین نے کال کاٹی‬
‫_________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گڈ مارننگ سر‬
‫گڈ مارننگ‬
‫سر اس پر آپ کے سائن چاہیے‬
‫اوکے‬
‫سر میری کال آ رہی ۔۔۔ راشد نے دراب سے‬
‫ایکسکیوز کیا‬
‫اور دراب اس کی کال سیکرٹلی سننے لگا‬
‫ہیلو انکل نازلین کہاں ہے ۔۔۔ راشد کو آواز‬
‫آئی‬
‫ہائے ۔۔۔ وہ تو اپنی دوست کی طرف ہے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا میں کچھ دنوں میں آؤنگا آپ سے‬
‫اور نازلین سے ملنے‬
‫اچھا بئٹا ضرور‬
‫راشد نے کال کال رکھی اور دراب کے پاس‬
‫گیا‬
‫کیا میں جان سکتا ہوں کس کی کال تھی‬
‫۔۔۔۔ دراب نے سوال کیا‬
‫سر نازلین کے دوست کی کال تھی وہ اس‬
‫سے ملنے کےلیے آنا چاہتا‬
‫راشد نے جواب دیا‬
‫کون ہوگا یہ دوست۔۔۔ دراب نے سوچا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا چلو اب کام پر دیہان دو ۔۔۔ اس نے‬
‫فورًا راشد کو کہا‬
‫________________‬
‫رات کو دو اپنے بنگلہ آیا تھا‬
‫مینا۔۔۔۔۔۔۔ مینا ۔۔۔۔۔ اس نے ماسی کو بالیا‬
‫جی سر۔۔۔‬
‫وہ لڑکی کہاں ہے ۔۔۔دراب نے پوچھا‬
‫سر نازلین وہ تو مجھے نظر نہیں آئی ۔۔۔۔۔‬
‫ماسی نے کہا‬
‫کیا۔۔۔۔ دراب دوڑتا ہوا اپنے روم میں آیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے نازلین کو ایک کونے میں دیکھا جو‬
‫دیوار کو گھور رہی تھی‬
‫گھر نہیں گئی ۔۔۔۔۔۔۔؟ وہ چالیا‬
‫نازلین نے اسے دیکھا اور پھر اپنے ڈریس‬
‫کو دیکھا‬
‫ماننا پڑے گا بہت ضدی ہو۔۔۔دراب چل کر‬
‫اس کی طرف آیا‬
‫نازلین نے بھی اسے آتا دیکھ کر اٹھ کر‬
‫اس کی جانب قدم بڑھائے‬
‫دراب نے تھپڑ مارنے کےلیے اپنے ہاتھ کو‬
‫ہوا میں کیا تھا لیکن نازلین کی آنکھوں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں ڈر نہ نظر آیا‬
‫مجھے تمہاری آنکھوں میں ڈر چاہیے ۔۔۔۔‬
‫وہ دھاڑا‬
‫لیکن نازلین کچھ نہ بولی‬
‫ابھی کے ابھی گھر جاؤ۔۔۔۔ میں نہیں‬
‫چاہتا۔۔۔ دراب بولنے واال تھا‬
‫مجھے ڈریس چاہیے ۔۔۔ نازلین نے دہرایا‬
‫دراب نے اسے جان سے مارنے والی نظروں‬
‫سے دیکھا تھا‬
‫بہت ضدی ہو ۔۔۔۔ جاؤ اور کپڑے لو آگے‬
‫والے روم سے ۔۔۔۔اور پہن کر دفع ہو ۔۔۔ میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تمہیں پھر کبھی بالؤں گا۔۔۔‬
‫نازلین نے ڈریس چینج کیا اور بنگلے سے‬
‫باہر نکل آئی‬
‫دراب نے گارڈ کوطاس کا پیچھا کرنے کا‬
‫بوال تاکہ وہ خیر سے گھر تک جائے‬
‫وہ بے خود سی سڑک کے درمیان چل رہی‬
‫تھی جب سامنے اے کار آئی‬
‫وہ آریان تھا‬
‫جس نے اسے دیکھا تو کار سے نکال‬
‫نازلین میں تمہیں ڈراپ کر دیتا ہوں۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں بالکل بھی نہیں ۔۔۔ میں خود چلی‬
‫جاؤں گی‬
‫پلیز نا۔۔۔ آریان نے اصرار کیا‬
‫نازلین کو اس کی بات ماننا پڑی اور گاڑی‬
‫میں بیٹھ گئی‬
‫سر وہ کسی آریان کے ساتھ چلی گئی کار‬
‫میں ۔۔۔ گارڈ نے دراب کو اطالع دی‬
‫نازلین ۔۔۔۔۔ بہت بڑی غلطی کی ہے تم نے‬
‫۔۔۔۔ دراب نے گمال فرش پر مارا تھا‬
‫___________________‬
‫کام ہو گیا ہے ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں نے دراب کے لیپٹاپ میں سافٹ وہیر‬
‫ڈال دیا ہے اب ہماری اس پر نظر ہو گئی‬
‫۔۔۔۔ اچھا میں فون رکھتا ہوں ۔۔۔۔ راشد نے‬
‫نازلین کی آواز سنی تو کال بند کی‬
‫نازلین نے گھر پئنچ کر دروازہ بند کیا‬
‫میں بہت تھکی ہوئی ہوں اسلیے سونا‬
‫چاہتی ۔۔۔ نازلین نے کہا‬
‫رات کو اٹھ کر اس نے فروٹ کھائے جب‬
‫ارشد سو چکا تھا‬
‫__________‬
‫اگلے دن‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد کام پر چال گیا‬
‫جبکہ نازلین نے سارا دن گھر پر گزارنے کا‬
‫ارادہ کیا تھا‬
‫وہ کافی بنا رہی تھی‬
‫جب کیسے نے اسے پیچھے سے تھاما تھا‬
‫آ۔۔۔۔۔۔۔ وہ چالئی تھی‬
‫شششش۔۔۔۔ میں ہوں۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫تھاما کر کہا‬
‫آپ یہاں۔۔۔‬
‫چلو میرے ساتھ میرے گھر ۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پر پاپا۔۔۔‬
‫پاپا کو کہنا کہ تم دلشاد کے ساتھ ٹرپ پر‬
‫جا رہی ہو ۔۔۔۔دراب نے کہا‬
‫آپ ۔۔۔۔ آپ دلشاد کو جانتے ہو ؟؟؟ نازلین‬
‫کو حیرت ہوئی‬
‫جتنا بوال ہے اتنا کرو‬
‫نازلین نے اپنے باپ کو کال کی اور ایسا ہی‬
‫کہا‬
‫دراب اپنی فتح کا جشن منانے لگا‬
‫دلشاد بھی چھٹیاں منانے گئی ہوئی ہے ۔۔۔۔‬
‫تم پریشان مت ہو تمہارے باپ کو کچھ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پتا نہیں چلے گا۔۔۔دراب نے کہا‬
‫اپنا سامان پیک کرو اور جلدی آؤ۔۔۔۔ دراب‬
‫نے اسے حکم دیا‬
‫نازلین فورًا روم میں گئی اور اپنے سامان‬
‫کے ساتھ واپس آئی‬
‫چلو۔۔۔۔ دراب اسے دوبارہ اپنے بنگلے میں‬
‫لے گیا‬
‫رکو میں کھانا آڈر کرتا ہوں۔۔۔اور ہاں آج‬
‫رات میں واپس آؤں ۔۔۔ اور آج کی رات‬
‫میں تمہیں اپنا بنا لوں گا۔۔۔دراب نے اس‬
‫کے کان میں سیسہ پگھیال تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫_____________________‬
‫آفس میں‬
‫دراب رک۔۔۔۔ ہاشم چالیا‬
‫دراب اس پر مڑا تھا‬
‫دراب چلو۔۔۔۔۔۔ ہاشم اس کے ساتھ چال‬
‫دونوں نے قالبازی کھائی اور گولی کسی‬
‫امپلوائے کو لگ گئی‬
‫دونوں فرش پر گرے‬
‫تم ٹھیک ہے ۔۔۔ ہاشم نے کہا‬
‫ہاں‬
‫دونوں کھڑے ہوئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پتا لگاؤ کس نے مجھے مارنے کی کوشش‬
‫کی ۔۔۔ دراب نے کہا‬
‫بی اوئیر ۔۔۔ برو ۔۔۔ مجھے لگتا ہے کسی کو‬
‫پتا چل گیا کہ تم مافیا باس ہو۔۔۔ ہاشم نے‬
‫کہا‬
‫ہممم۔۔۔۔ دراب گھر کی جانب گیا‬
‫__________________________‬
‫رات کو دراب گھر پہنچا‬
‫تو اس کو نازلین کے چیخنے کی آواز‬
‫سنائی دی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ روم میں آیا تو نازلین کو درد سے‬
‫چالتے ہوئے دیکھا‬
‫نازلین کیا ہوا۔۔۔۔ دراب نے اسے اپنی گود‬
‫میں لیا‬
‫میرا جسم ۔۔۔ دکھ رہا۔۔۔۔ ہے ۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اتنا ہی کہا جب اس کے منہ سے ایک‬
‫جھاگ نکلی اور وہ بیہوش ہو گئی‬
‫مینا۔۔۔۔۔ ڈاکٹر کو بالؤ۔۔۔۔ دراب نے آواز دی‬
‫_______________‬
‫نازلین کو زہر دیا گیا ہے ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫واٹ ۔۔۔ ڈاکٹر کی بات سن کر دراب شاک‬
‫ہوا‬
‫ہاں لیکن فوڈ سے نہیں بلکہ ان کے زخم پر‬
‫جو مرہم لگا ہے اس میں زہر تھا۔۔۔۔۔‬
‫لیکن کیسے ۔۔۔ دراب کو حیرانی ہوئی‬
‫پتا نہیں لیکن ہانچ گھنٹے تک انہیں ہوش‬
‫آ جائے گا۔۔۔ ڈاکٹر نے کہا‬
‫اس روم میں زہر؟؟؟ لیکن کیوں مجھے‬
‫روم چینج کرنا چاہیے ۔۔۔ دراب نے جھٹکے‬
‫سے نازلین کو بانہوں میں بھرا اور‬
‫دوسرے روم میں آیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پانی پانی ۔۔۔۔ رات دیر اسے ہوش آیا‬
‫کیا ہوا تھا مجھے ۔۔۔۔ نازلین نے پوچھا‬
‫تمہیں پوائزن دیا گیا تھا اب مجھے یہ‬
‫بتاؤ کہ تم نے السٹ کسے ہاتھ لگایا تھ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے تفتیش کی‬
‫میں چینج کر رہی تھی تو میرا پاؤں‬
‫پھسال اور ٹیبل پر موجود سارے فروٹ گر‬
‫گئے تھے شاید تب ہی ۔۔۔۔۔ نازلین نے اسے‬
‫بتایا‬
‫دراب نے اسے کے بال سہالئے ۔۔۔۔ اور گارڈ‬
‫کو مذید تفتیش کا بوال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اگر آپ وقت پر نا آتے تو میں مر جاتی ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے کہا‬
‫اس کی بات پر دراب شاک ہوا تھا اور ہمم‬
‫کے عالوہ اس کے پاس کوئی جواب نہ تھا‬
‫مجھے بچانے کا شکریہ ۔۔۔۔ نازلین نے اس‬
‫کے گلے لگ کر کہا‬
‫دراب مسکرایا تھا‬
‫ہاں وہ پہلی مرتبہ ایسے مسکرایا تھا‬
‫فون بجا تھا‬
‫دراب نے اس کا سر تکیہ پر رکھا اور باہر‬
‫آیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر سین کے اندر زہر پایا گیا ہے ۔۔۔۔ دراب‬
‫کو کچھ ہوا تھا‬
‫اس نے نازلین کو دیکھا‬
‫پہلی مرتبہ ہاشم اور دانیال کے عالوہ‬
‫کسی اور کےلیے اس کا دل دکھا تھا‬
‫نہیں نہیں ۔۔۔۔ یہ ایک لڑکی ہے دراب ۔۔۔۔ ہر‬
‫لڑکی ایک جیسے ہوتی ہے تو آج نہیں تو‬
‫کل اسے استعمال کر لئی ۔۔۔۔ اس نے اپنی‬
‫مثبت سوچ کو جھٹکا تھا‬
‫_______________‬
‫اس کی آنکھ کھلی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ پوری طرح دراب کی پناہ میں تھی‬
‫اس کے چوڑے سینے کو دیکھنے لگی‬
‫دراب بھی جاگ اٹھا‬
‫اٹھ گئی ؟ ۔۔۔ دراب چالیا‬
‫ہمم۔۔۔ نازلین نے سر ہالیا‬
‫آج رات تیار رہنا۔۔۔ اس نے کہا‬
‫تیار؟ نازلین شاک ہوئی‬
‫ہاں تیار ۔۔۔۔ بہت ہوا۔۔۔۔ آج رات میں تم‬
‫سے چھٹکارا ہانا چاہتا ہوں ۔۔۔۔۔ اور بھی‬
‫اہم کام ہیں مجھے‬
‫آنسو نازلین کی آنکھ سے گرا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫_______________‬
‫💕💕💕‬
‫_________________________________‬
‫وہ دراب کے روم میں بیٹھی تھی اس کے‬
‫کان میں دراب کے کہے گئے الفاظ گونجے‬
‫تھے‬
‫اس کی آنکھوں میں آنسو آئے‬
‫رو دھو کے وہ نہانے گئی اور ایک ڈارک‬
‫بلیو رنگ کا سوٹ پہنا‬
‫باہر آ کر اس نے بال خشک کیے اور ائیر‬
‫رنگ پہنی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے پہلی مرتبہ روم کو غور سے دیکھا‬
‫تھا‬
‫اس کی خوبصورتی کو دیکھا تھا‬
‫ایک بہت بڑی تصویر جو کہ دراب کی ہی‬
‫تھی اس روم میں لگی تھی‬
‫جس میں اس کی ڈیشنگ لک تھی‬
‫لیکن مسکراہٹ نہیں تھی‬
‫تھوڑی سی سمائل کرتے تو اچھے لگتے‬
‫اس نے خود سے کہا اور منہ بسورا‬
‫اس کے بعد اس نے راشد سے کال کر کہ‬
‫دلشاد کے ساتھ ٹرپ پر جانے کا کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ وقت کے بعد وہ بور ہونے لگی‬
‫وہ روم سے باہر جانے لگی‬
‫لیکن پھر اسے خیال آیا کہ دراب سے‬
‫اجازت مانگ لے‬
‫اس نے دراب کو کال کی‬
‫ہیلو۔۔۔۔ اس کی رعب دار آواز آئی‬
‫نازلین کی ہمت جواب دے گئی‬
‫سات سیکنڈ اس نے بات نہ کی‬
‫میرے پاس تم سے بات کر کہ اپنا پورا دن‬
‫ضائع نہیں کر سکتا جو کہنا ہے جلدی کہو‬
‫۔۔۔۔ دراب چالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر۔۔۔۔۔ نازلین کی میٹھی آواز میں ڈر تھا‬
‫دراب سمجھ چکا تھا کہ یہ وہ ہے‬
‫اسے نازلین کی کال سے حیرانی ہوئی‬
‫اسے بھی کچھ بوال نہ گیا‬
‫دونوں طرف گہری خاموشی تھی‬
‫سر وہ۔۔۔ نازلین دوبارہ بولی‬
‫کیا ہوا۔۔۔ نازو۔۔ دراب نے شیریں آواز میں‬
‫کہا‬
‫سر میں نے آپ کو تنگ کیا ۔۔۔ مجھے‬
‫اجازت چاہیے تھی‬
‫کیسی اجازت؟؟‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں بور ہو رہی تھی کیا میں آپ کے‬
‫منشن میں گھوم ۔۔‬
‫اس کی معصومییت پر دراب حیران ہوا‬
‫بچی ہے یہ بھی ۔۔۔۔ منشن کوئی گھومنے‬
‫کی چیز تھوڑی ہے ۔۔۔۔‬
‫اچھا ٹھیک ہے۔۔۔۔ لیکن کوئی ہنگامہ مت‬
‫کرنا اور خبردار جو بھاگنے کی کوشش‬
‫کی ۔۔۔۔‬
‫اوکے ٹھیکنس سر۔۔۔۔۔ نازلین خوش ہو‬
‫گئی‬
‫اور ہاں میری وارننگ مت بھولنا۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یس۔۔۔ نازلین نے مختصر کہا‬
‫دونوں طرف دوبارہ خاموشی چھا گئی‬
‫سر کچھ بول کیوں رہے اس نے سوچا‬
‫یہ چپ کیوں ہو گئی ۔۔۔ دراب بھی‬
‫سوچنے لگا‬
‫سر۔۔۔۔۔‬
‫ہممم‬
‫فون کٹ کرو ؟؟؟‬
‫دراب نے جھٹ سے بائے بوال‬
‫سڑو۔۔۔۔۔ نازلین نے آہستہ سا کہا‬
‫میں نے سن لیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اف۔۔۔ بائے ۔۔۔۔ ان نے جھٹ نے کٹ کی‬
‫اس کی ہمت کیسے ہوئی سڑو کہنے کی‬
‫۔۔۔۔ ویسے کیوٹ ہے‬
‫یہ سوچ کر ہی اس نے اپنی اس اچھی‬
‫سوچ کو جھٹالیا اور دوبارہ ارادہ کیا کہ‬
‫وہ بالکل نہیں بہکے گا‬
‫دوسری طرف نازلین روم سے باہر آئی‬
‫وہ ہال میں گئی جہاں اس کی نظر‬
‫ایکوائیریم پر پڑی‬
‫وہ بچوں کی طرح اچھل کر وہاں پہنچی‬
‫اور ایک ایک فش کی طرف اشارہ کرنے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لگی‬
‫اس نے اپنی ناک اس کے ساتھ لگا لی‬
‫اور مچھلی کی کارگردگی پر ہنسنے لگی‬
‫اس کے بعد وہ کچن گئی تو اس کا منہ‬
‫کھال کا کھال رہا‬
‫اس کے بعد وہ سوئمنگ پول گئی‬
‫واو کتنا پیارہ ہے یہ سوئمنگ پول کے اوپر‬
‫سٹارز ۔۔۔۔ سوپر ڈوپر‬
‫اس کے بعد وہ روم کی طرف جانے لگی‬
‫جب اسے راستہ بھوال تھا‬
‫وہ ادھر ادھر بھاگنے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچانک کسی نے اس کا ہاتھ سختی سے‬
‫پکڑا تھا‬
‫نازلین نے مڑ کر اس کو دیکھا‬
‫کون ہو تم۔۔۔۔ اس شخص نے پوچھا‬
‫ایک اللچی انسان جو صرف پیسوں سے‬
‫وفا کرتا تھا‬
‫وہ حال میں دراب کا سیکورٹی ہیڈ تھا‬
‫ایک کمینہ انسان جس کےلیے لڑکیاں‬
‫حوس تھی‬
‫چھوڑو۔۔۔ نازلین نے اس سے بچاؤ کی‬
‫کوشش کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کون ہو تم ۔۔۔۔ تم ایک جاسوس ہو نا۔۔۔ جو‬
‫ہماری جاسوسی کر رہی ۔۔۔۔۔‬
‫نہیں میں ۔۔۔‬
‫حاشر نے اسے بولنے کا موقع دیے بغیر‬
‫دوسرے گارڈ کو بالیا‬
‫اسے ٹارچر روم لی کاؤ۔۔۔۔‬
‫لیکن میں نے کچھ نہیں کیا۔۔۔۔‬
‫نازلین کو ٹارچر روم میں لے جا کر کرسی‬
‫کے ساتھ باندھ دیا‬
‫اب وہ دراب کے آنے کا انتظار کرنے لگی‬
‫_________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر مجھے ایک لڑکی ملی ہے جو ہماری‬
‫جاسوسی کر رہی تھی‬
‫میں دس منٹ میں پہنچ رہا اسے جانے‬
‫مت دینا حاشر کی بات سن کر وہ غصے‬
‫سے کھڑا ہوا‬
‫حاشر ٹارچر روم گیا‬
‫میں نے لچھ نہیں کیا مجھے جانے دو‬
‫نازلین رونے لگی‬
‫تم بہت پیاری ہو ۔۔۔ حاشر نے اس کے گال‬
‫کو چھو کر حوس سے کہا‬
‫مجھے جانے دو۔۔۔۔۔ نازلین چیخی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫حاشر کا ہاتھ اب اس کی گردن پر پہنچا‬
‫اور اس کی کمر کے گرد پھیرنے لگا‬
‫مجھے جانے دو نہیں تو سر کو بتا دونگی‬
‫وہ آپ کو مارے گے۔۔۔۔‬
‫کون سر ۔۔۔۔ بولو کون ہے تمہاراباس ۔۔۔۔۔‬
‫حاشر نے ایک تھپڑ مارا تھا‬
‫حاشر حاشر۔۔۔۔۔ وہ اس سے پہلے کچھ‬
‫کہتی جب دراب کی آواز آئی‬
‫حاشر اسے چھوڑ کر دراب کی طرف گیا‬
‫کہاں ہے وہ‬
‫ٹارچر روم سر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ بتایا اس نے ؟؟‬
‫نہیں سر ۔۔۔ اور جب میں نے اسے ہرٹ کیا‬
‫تب وہ مجھے اپنے باس کے نام سے ڈرا‬
‫رہی تھی‬
‫کیا کہا اس نے ۔۔۔۔ دراب کو غصہ آیا‬
‫اس نے کہا کہ وہ اپنے سر کو بتائے گی اور‬
‫اس کا سر مجھے مارے گا۔۔۔۔ حاشر نے کہا‬
‫چلو ۔۔۔۔۔ دراب کی آنکھوں میں خون اترا‬
‫تھا‬
‫وہ روم میں داخل ہوا‬
‫اس نے کمرے میں روشنی کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور نازلین پر نظر پڑی جو کہ کرسی کے‬
‫ساتھ بندھی رونے میں مصروف تھی‬
‫غصے سے اس نے حاشر کو بالیا تھا‬
‫وہ بھاگتے ہوئے آیا‬
‫سر یہی ہے وہ لڑکی۔۔۔ حاشر نے بوال لیکن‬
‫دراب نے اسے ایک تھپڑ لگایا‬
‫یہ ایک جاسوس نہیں بیوی ہے میری ۔۔۔۔۔‬
‫دراب چالیا‬
‫اور تم نازلین۔۔۔ تم بولی کیوں نہیں کہ‬
‫میں تمہیں ادھر الیا‬
‫سر نے مجھے موقع نہیں دیا بولنے کا۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کی بات سن کر اس مے حاشر کو‬
‫ایک اور تھپڑ مارا تھا‬
‫اور اسے جانے کا بوال جو نازلین کو‬
‫گھورتے ہوئے گیا‬
‫دراب فورًا اس کی طرف بڑھا اور رسیاں‬
‫کھولنے لگا‬
‫جیسے ہی دراب نے رسیاں کھولی تو‬
‫نازلین نے اس کر خود کو اس کے سینے‬
‫میں چھپایا دراب شاک ہوا لیکن پھر اپنے‬
‫ہاتھ کو اس کی کمر کے گرد پھیال دیے‬
‫نازلین اونچا اونچا رو رہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو۔۔۔ بس چپ ہو جاؤ۔۔۔‬
‫سر وہ بہت برا ہے ۔۔۔ بہت برا۔۔۔‬
‫وہ اپنا کام کر رہا تھا‬
‫دراب کی بات سن کر‬
‫نازلین نے اس کے سینے سے سر ہٹا کر اس‬
‫کی جانب دیکھا‬
‫آپ کے سارے امپلوائے یہ سب کرتے ہیں‬
‫۔۔۔۔ نازلین نے سوال کیا‬
‫واٹ کیا کرتے ہیں۔۔۔‬
‫ایسے ایک گرل کے ساتھ بی ہیو کرتے ہیں‬
‫۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا مطلب ہے تمہارا ۔۔۔۔ٹھیک سے بتاؤ‬
‫نازلین اس نے کیا کیا۔۔۔۔ دراب کو غصہ آیا‬
‫نازلین دوبارہ اس کے سینے سے لگ کر‬
‫رونے لگی تھی‬
‫میرے صبر کا امتحان مت لو بتاؤ مجھے‬
‫۔۔۔۔۔‬
‫سر سر۔۔۔‬
‫نازو۔۔۔ پریشان مت ہو۔۔۔۔ مجھے سچ بتاؤ‬
‫اس نے مجھے ٹچ کیا۔۔۔۔۔۔ نازلین نے ہمت‬
‫کی‬
‫کیا۔۔۔ دراب نے اسے اپنے سینے سے ہٹایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے مجھے چھوا۔۔۔۔‬
‫کیا کہا۔۔۔۔؟‬
‫میرے چہرنے ۔۔۔۔ پر گردن اور کمر۔۔۔ نازلین‬
‫نے اشارہ کر کے بتایا‬
‫دراب کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچا تھا‬
‫اور وہ غصے سے حاشر کی جانب گیا تھا‬
‫اور اسے جگہ جگہ مارنے لگا‬
‫سر چھوڑے اسے مر جائے گا۔۔۔۔ دراب کو‬
‫ایسا کرتے دیکھ کر نازلین نے اسے روکنے‬
‫کی کوشش کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری سر آگے سے ایسا نہیں ہو گا۔۔۔‬
‫حاشر نے معافی مانگی‬
‫آئی ہوپ۔۔۔۔ اب جاؤ اپنا کام کرو۔۔۔۔‬
‫_________________‬
‫دراب نے نازلین کو اٹھایا اور اپنے روم‬
‫میں لے گیا‬
‫اس کی بانہوں میں نازلین مچلنے لگی‬
‫تھی‬
‫اس نے نازلین کو بیڈ پر لٹایا‬
‫اور اپنی شرٹ اتاری‬
‫خود بھی اس کے ساتھ لیٹ گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں تھک گئی ہوں‬
‫سو جاؤ‬
‫نازلین خود کو اس میں چھپا کر سونے‬
‫لگی‬
‫پانچ منٹ بعد وہ سو گئی‬
‫اس نے کہا کہ وہ اپنے سر کو بتائے گی اور‬
‫وہ مجھے مارے گا۔۔۔۔ دراب کے کان میں‬
‫حاشر کے الفاظ گونجنے لگے‬
‫اس کے دل میں غیر معمولی تکبر آیا تھا‬
‫اس نے خود کو دوبارہ بہکنے سے روکا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مت بھولو دراب ہر لڑکی ایک جیسی ہوتی‬
‫ہے اسے یوز کرو اور پھینکو۔۔۔ بس‬
‫یہی سوچ کر دراب اس کے اوپر آیا تھا‬
‫کرو یا نہیں ؟؟؟ اس نے سوچا‬
‫نہیں اسے فورس نہیں کرسکتا۔۔۔۔ دل سے‬
‫آواز آئی تھی‬
‫نہیں اسے مت چھوڑو۔۔۔ دماغ نے شیطانی‬
‫خیال پیدا کیا‬
‫دراب خود کو سنبھالو ۔۔۔۔یہ دوسری‬
‫لڑکیوں کی طرح ہے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جو خود ہی اپنے آپ کو سونپتی ہیں آج‬
‫دیکھو کیسے مجھ سے چپک رہی تھی ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اپنے دل کو جھٹکا اور فورًا ہی‬
‫نازلین کی گردن میں اپنا چہرہ چھپایا‬
‫نازلین کی آنکھ کھلی جب اس نے دراب‬
‫کو اپنی گردن پر لب رکھتے دیکھا اس کے‬
‫انداز میں جنون تھا‬
‫سر پلز۔۔۔‬
‫شٹ اپ مجھے کرنے دو ۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کی شرٹ ایک جھٹکے سے پھاڑی تھی‬
‫سر پلز۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کا بازو زور سے دبوچا‬
‫وہ درد سے چال اٹھی‬
‫اچھا میں تیار ہوں چھوڑیں مجھے ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے چھوڑا اور اس کے ہونٹوں‬
‫پر اپنے لب رکھ دیے‬
‫وہ رونے لگی تھی‬
‫دراب اب اس کی گردن پر جھکا تھا اس‬
‫کے ہونٹ اب آہستہ آہستہ نیچے بڑھنے لگے‬
‫تھے‬
‫اس نے ایک ہاتھ نازلین کی کمر پر رکھا‬
‫جب کہ دوسرے ہاتھ کی حرکت سے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کانپ اٹھی‬
‫سر۔۔۔۔۔ اس نے کانپتی آواز سے بوال‬
‫دراب نے اسے کا رخ دوسری جانب کیا اور‬
‫اس کی کمر پر اپنے لب رکھ دیے‬
‫نازلین نے چادر کو اپنے ہاتھ سے دبوچ لیا‬
‫تھا‬
‫نازلین کے بالؤز کو اس نے ایک ہک سے‬
‫کھوال اور دور اچھاال تھا‬
‫پلیز فرینڈ مجھے بچا لو۔۔۔ جلدی آؤ ۔۔۔‬
‫نازلین بڑبڑائی‬
‫کون فرینڈ۔۔۔ دراب کو شاک ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کوئی نہیں‬
‫دراب نے اس کا رخ اپنی جانب کیا‬
‫شرم سے الل ہوتی نازلین نے اپنی آنکھیں‬
‫بند کی‬
‫دراب اب اس کا جائزہ لے رہا تھا‬
‫تمہاری ایج کیا۔۔۔۔ ہے ۔۔۔ سترہ سال ؟؟‬
‫دراب نے اپنے ہاتھ سے اسے چھوا‬
‫جی ۔۔۔‬
‫لگتا نہیں ہے ۔۔۔ اس کا بھرا بھرا جسم‬
‫دیکھ کر دراب نے شرارت سے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اپنا چہرہ اس کے سینے میں‬
‫چھپایا‬
‫اس کی شدت کو برداشت نہ کرتے ہوئے‬
‫نازلین چالنے لگی تھی‬
‫دراب کا ہاتھ اب اس کے پاجامے کی‬
‫جانب گیا تھا‬
‫اس نے ایک ہاتھ سے سرکایا‬
‫سر پلیز نہیں ۔۔۔۔۔ مجھے بریکس ہیں۔۔۔۔۔‬
‫نازلین نے ہمت کی‬
‫کیا۔۔۔۔۔ دراب اس کی بات سمجھ چکا تھا‬
‫یس پلیز۔۔۔۔ یہ مت کریں ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم نے مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا‬
‫سر مجھے کیا پتا تھا کہ آپ کیا کرنے والے‬
‫ہیں اور جب میں بتانے کا سوچا تو ڈر‬
‫گئی کہ کہیں آپ اس رات کی طرح مجھے‬
‫ماریں نہ ۔۔۔۔ نازلین رونے لگی تھی‬
‫دراب اس کے ساتھ لیٹ گیا اور اپنی‬
‫شرٹ اسے پہننے کو دی‬
‫فورًا ہی اس نے پہنی ۔۔۔‬
‫سر کچھ پوچھو۔۔۔ پندرہ منٹ بعد نازلین‬
‫کی آواز آئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پہلے میرے قریب آؤ۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫مسکراہٹ دبائی‬
‫اس کی پہلی ہوئی بانہوں میں گئی‬
‫سر کیا آ پ مجھے سزا تو نہیں دے گے‬
‫سوال کے بعد سوچوں گا۔۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے اپنے گھیر میں کھینچ کر کہا‬
‫پھر میں نہیں پوچھتی ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کے بال جکڑے تھے‬
‫تو تم چاہتی ہو کہ میں تمہیں پنیش‬
‫کروں‬
‫اچھا پوچھتی ہوں۔۔۔۔ اس نے فورًا کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے دوبادہ اپنا سر دراب کے کندھے پر‬
‫رکھا‬
‫ویسے آپ کیا کرنے والے تھے۔۔۔‬
‫کب ۔۔۔۔ دراب کو کچھ سمجھ نا آیا‬
‫میرا مطلب ہے وہ ابھی جو۔۔۔۔‬
‫نازو۔۔۔۔ شٹ اپ اور چپ کرو جب ٹائم‬
‫آئے گا بتاؤ گا۔۔۔۔دراب نے بےبسی سے کہا‬
‫ویسے وہ اپنا بنانا کیا ہوتا ہے ۔۔۔۔وہ آپ نے‬
‫صبح کہا تھا نازلین دوبارہ بولی‬
‫ششششش۔۔۔دراب نے سرگوشی کی‬
‫اچھا اچھا سوری‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہمم ۔۔۔ گڈ۔۔۔۔‬
‫پندرہ منٹ کے بعد‬
‫سر۔۔۔۔۔‬
‫اب کیا ہوا۔۔۔دراب کو کوفت ہوئی‬
‫مجھے بھوک لگی ہے سر‬
‫دراب اسے کچن میں لے گیا‬
‫مینا کک کہاں ہے ۔۔۔ اس نے ماسی کو‬
‫ڈھونڈا‬
‫وہ تو اپنے گھر ہے‬
‫او تو تمہیں بنانا آتا ہے کچھ ۔۔۔۔ دراب نے‬
‫ماسی کو کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں مجھے نہیں آتی سر‬
‫اٹکس اوکے میں بناؤ گی ۔۔۔۔۔ نازلین کی‬
‫آواز آئی‬
‫ہہممم ۔۔۔۔۔۔ میں گھر میں بناتی تھی کبھی‬
‫کبھی پاپا اور فرینڈ کےلیے‬
‫فرینڈ۔۔۔‬
‫ہممم وہ کبھی کبھی آتا تھا ملنے کےلیے‬
‫اسے چھوڑو اور کھانا بناؤ۔۔۔۔ دراب کا موڈ‬
‫خراب ہوا‬
‫آپ کیا کھائے گے‬
‫جو بھی تم بنا لو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آلو کے پراٹھے بناؤ؟‬
‫واٹ آلو کے پراٹھے۔۔۔۔۔؟‬
‫ہممم میں بہت مزے کے بناتی ہوں ۔۔۔‬
‫اوکے بنا دو‬
‫نازلین نے آٹا نکاال اور گوندنے لگی‬
‫دراب اب فریج سے ٹیک لگائے بک پڑھنے‬
‫لگا‬
‫نازلین کے بال بار بار تنگ کر رہے تھے‬
‫سر پلیز۔۔۔۔ میری مدد کرے ۔۔۔‬
‫مدد۔۔؟ کیا ۔۔۔دراب نے بک سائیڈ پر رکھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میرے بال مجھے تنگ کر رہے ۔۔۔۔ میری‬
‫مدد کرے ۔۔۔‬
‫اس نے معصوم سا منہ بنا کر کہا‬
‫وہ اس کے پاس آیا اس کی معصومیت‬
‫میں کھو چکا تھا‬
‫اس کے بالوں کو پیچھے کیا اور اس کی‬
‫گال پر لب رکھے‬
‫ٹھینکس ۔۔۔۔۔ نازلین دوبارہ گوندنے میں‬
‫مصروف ہو گئی‬
‫دراب اسے لگاتار تاڑ رہا تھا‬
‫نازلین پراٹھے بنانے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بن گئے ۔۔۔۔ کچھ دیر کے بعد نازلین نے اسے‬
‫بتایا‬
‫اوکے ۔۔۔۔ روم میں لے آؤ۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔ نازلین نے چائے بنائی اور پراٹھے‬
‫پر مکھن لگا کر روم میں لے چلی‬
‫چلو کھاؤ۔۔۔۔‬
‫دراب نوالہ بنا کر اپنے منہ میں ڈالنے لگا‬
‫جب نازلین نے اسے روکا‬
‫سر ایسے نہیں مکھن تو لگائے‬
‫نہیں ۔۔۔۔‬
‫سر ایسے نہیں میں کھالتی ہوں ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے نوالے پر مکھن ڈاال اور دراب کو‬
‫کھالنے لگی‬
‫واؤ۔۔۔۔۔۔ دراب نے حیرانی سےکہا‬
‫کچن کی جانب جا کر اس نے خالی برتن‬
‫رکھے جب اسے کسی کے ہونے کا احساس‬
‫ہوا‬
‫ایسا کیوں لگ رہا ہے کہ کسی نے مجھ پر‬
‫نظر رکھی ہوئی ہے ۔۔۔۔ اسے حیرات ہوئی‬
‫وہ واپس روم میں گئی‬
‫اور چینج کر کہ دراب کے ساتھ سونے لگی‬
‫____________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫___________________‬
‫میرا پالن کامیاب ہوگیا ہے ۔۔۔۔ میرے بندے‬
‫اس کے گھر گھس چکے ہیں ۔۔۔۔۔ راشد کے‬
‫الفاظ تھے‬
‫دوسرے جانب نازلین کو بھوک لگ رہی‬
‫تھی‬
‫کہاں جا رہی‬
‫پانی پینے دراب کے پوچھنے پر اس نے کہا‬
‫اچھا ٹیبل پر پڑا ہے‬
‫نازلین نے پانی پیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچانک اس نے پردہ کے پیچھے وہ سایہ‬
‫دیکھا‬
‫سایہ ایک آدمی کا تھا جس کے ہاتھ میں‬
‫چاقو بھی دکھائی دے رہا تھا‬
‫نازلین جھٹ سے بیڈ کی جانب گئی اور‬
‫دراب کو کس کے گلے لگایا‬
‫سر وہاں کوئی پردے کے پیچھے ہے ۔۔۔۔‬
‫کیا ۔۔ دراب نے دراز سے گن نکالی‬
‫اور الئٹ آن کی‬
‫سر اس کے پاس چاقو تھا‬
‫اچھا میں دیکھتا ہوں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر مت جائے وہ مار ڈالے گا‬
‫دراب نے اس کو دیکھا جس کی آنکھوں‬
‫میں بےچینی تھی‬
‫اچانک نازلین نے بھاگتے ہوئے کسی کو‬
‫دیکھا تھا‬
‫سر وہ دیکھو بھاگ رہا ہے‬
‫دراب بھاگا اور اسے بالکنی سے پھالنگتے‬
‫ہوئے دیکھا‬
‫اس نے تیسری مرتبہ گولی چالئی‬
‫لیکن نشانہ مس ہو گیا‬
‫وہ بھاگ چکا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے ہاشم دانیال اور سب گارڈ کو‬
‫تفتیش کا بوال‬
‫اس نے سیکورٹی چیک کی اور حاشر کا‬
‫الپراوائی کی وجہ سے جھڑکا‬
‫______________________‬
‫وہ واپس روم میں آیا کو نازلین وہاں‬
‫موجود نہ تھی‬
‫نازو۔۔۔۔‬
‫میں یہاں ہوں بیڈ کے نیچے ۔۔۔‬
‫تم وہاں کیا کر رہی ہو‬
‫نازلین باہر آئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر آپ مجھے اکیال چھوڑ کے چلے گئے تو‬
‫میں ڈر گئی‬
‫دراب نے اسے اچانک اپنی جانب کھینچا‬
‫اور اس کی کمر کے گرد ہاتھ پھیال لیا‬
‫سو تم میرے ہوتے ہوئے محفوظ محسوس‬
‫کرتی ہو؟‬
‫یس۔۔۔۔ مجھے معلوم ہے آپ کسی کو بھی‬
‫مجھے ٹچ کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔۔۔۔‬
‫میں نے دیکھا کیسے آپ نے ڈھیشوں‬
‫ڈھیشوں کیا اور اس لڑکے کی بینڈ بجائی‬
‫اس کے تبصرے پر دراب مسکرا اٹھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دونوں ایک دوسرے کی آنکھوں میں‬
‫کھوئے ہوئے تھے‬
‫سر آپ کو نینی نہیں آ رہی ۔۔۔‬
‫دراب نے ہاں میں سر ہالیا‬
‫تو چلے‬
‫دراب نے اسے اٹھا کر بیڈ پر لٹایا‬
‫اور الئٹ بند کر کے خود بھی اس کے جا‬
‫کر لیٹ گیا‬
‫نازلین اس کے سینے سے چپک گئی‬
‫سر وہ غنڈا دوبارہ تو نہیں آئے گا‬
‫نہیں ۔۔۔ اب سو جاو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر اگر میں اسے نا دیکھتی تو کیا ہوتا ۔۔‬
‫کیا پتا وہ ہمیں نقصان پہنچاتا ۔۔۔ دراب نے‬
‫جواب دیا‬
‫جس پر نازلین نے اسے اور سختی سے پکڑ‬
‫لیا‬
‫دراب نے اس کے ڈر کو محسوس کیا‬
‫اور ہم مر جاتے ۔۔۔۔نازلین نے کانپتی آواز‬
‫سے کہا‬
‫دراب ہنسنے لگا تھا‬
‫دراب شاہ کو کوئی بھی نہیں مار سکتا‬
‫سوائے خدا کے۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور مجھے ؟؟‬
‫تمہیں بھی کچھ نہ ہوتا ان فیکٹ اگر وہ‬
‫آتا تو ۔۔۔۔ دراب رکا تھا‬
‫ہم اس کی پٹائی کر دیتے ۔۔۔‬
‫اس کے جواب پر دراب طنزیہ مسکرایا تھا‬
‫نینی آئی ۔۔۔۔ اس نے جلدی سے خود کو‬
‫چھپا لیا‬
‫_______________________________‬
‫نازلین کی آنکھ کھلی تو دراب کے شکنجے‬
‫سے باہر نکلنا چاہا لیکن پھر اس دن کا‬
‫تھپڑ یاد آ کر رک گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کا سینہ بری طرح دکھ رہا تھا سر نے‬
‫کیا کیا تھا میرے ساتھ ۔۔۔۔‬
‫اس کی طبیعت کی وجہ سے شائد ان‬
‫دنوں ایسا ہوتا ہو اس نے سوچا‬
‫سر کو بتاؤ گی ۔۔‬
‫نازلین اب اس کا انتظار کرنے لگی‬
‫سر تو اٹھ نہیں رہے میں اٹھاتی ہوں جو‬
‫ہوگا دیکھا جائے گا۔۔۔۔۔ نازلین نے تہہ کیا‬
‫سر اٹھے ۔۔۔۔ نازلین نے اس کے بالوں پر‬
‫انگلیاں چالئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سو جاؤ نا۔۔۔۔ میں تھکا ہوا ہوں ۔۔۔۔دراب‬
‫نے اسے خود میں بھینچا‬
‫لیکن سر آپ کو آفس نہیں جانا کیا‬
‫میں باس ہوں مجھے کوئی کچھ نہیں‬
‫کہے گا‬
‫اچھا تو مجھے تو جانے دیں۔۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اس کے کندھے پر سر ٹیکا‬
‫تمہیں کیا کام ہے بس چپ چاپ سو جاؤ‬
‫میرے ساتھ‬
‫جنگلی ۔۔۔۔ نازلین نے منہ بسورا‬
‫تمہیں اس لفظ کی سزا ملے گی ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کو زور سا بھینچا جس سے‬
‫نازلین کو اپنے جسم سے ٹھیس اٹھتی‬
‫محسوس ہوئی تھی‬
‫سر پلیز۔۔۔۔ درد ہو رہا‬
‫لیکن دراب نے نا سنا‬
‫سر پلیز۔۔۔۔ اس نے دراب کو ہاتھ سے ہالیا‬
‫دراب کا پارا ہائے ہوا اس نے ایک لمحے‬
‫میں خود کو نازلین پر گرایا تھا‬
‫کیا پروبلم ہے تمہاری نا خود ریسٹ کرتی‬
‫ہو نہ مجھے کرنے دیتی ہو ۔۔۔۔ وہ چالیا‬
‫تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین رونے لگی تھی‬
‫بس کر دو چھوٹی چھوٹی باتوں پر رونے‬
‫لگتی ہو ایک تو‬
‫وہ ۔۔۔۔۔ وہ ۔۔۔۔ نازلین اب اونچی آواز سے‬
‫رونے لگی‬
‫اف ۔۔۔۔ صبح صبح شروع ہو گیی ۔۔۔۔‬
‫میں آپ کو تنگ نہیں کرنا چاہتی تھی‬
‫پر۔۔۔۔۔۔‬
‫پر کیا۔۔۔۔؟؟؟ دراب نے ایک دم سے اسے‬
‫اپنی گود میں بٹھایا تھا اور روڈ ہوا تھا‬
‫پر۔۔۔ مجھے درد ہو رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کہاں۔۔۔۔۔ پیٹ میں ۔۔۔ رائٹ؟؟؟ میں نے‬
‫سنا ہے اس کنڈیشن میں پین ہوتا ہے !‬
‫ہاں پیٹ میں بھی اور۔۔۔۔۔ نازلین رکی تھی‬
‫اور بھی کہی درد ہے ۔۔۔۔ دراب متوجہ ہوا‬
‫ہمم۔۔۔‬
‫کہاں پر ۔۔۔؟‬
‫نازلین کو تو بتاتے ہوئے بھی شرم آ رہی‬
‫تھی دراب کیا سوچے گا جبہی اس کے‬
‫سینے میں سر چھپا گئی‬
‫نازو۔۔۔۔۔ ڈرامے نہ کرو بولو بھی اگر بتاؤ‬
‫گی نہیں تو دوائی کیسے دونگا۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ادھر درد ہو رہا ۔۔۔۔ نازلین نے اپنے سینے پر‬
‫ہاتھ رکھا تھا‬
‫دراب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئی‬
‫تھی‬
‫اسے کل رات کی کارکردگی یاد آئی تھی‬
‫کیسے اس نے اپنے جزبات اس پر نچھاور‬
‫کیے تھے‬
‫دراب نے ایک شرارتی مسکرائٹ دبائی‬
‫میں ابھی پین کلر دیتا ہوں ۔۔۔۔ نازلین کو‬
‫اس نے بیڈ پر لٹایا تھا‬
‫جس نے اپنا چہرہ تکیے سے ڈھانپ لیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا کیا جائے وہ شرمیلی ہی اتنی تھی‬
‫اس ادا پر دراب دوبارہ مسکرایا تھا‬
‫تم فریش ہو جاؤ ۔۔۔۔۔ میں دوائی التا ہوں‬
‫نازلین نے خود کو اور چھپانا شروع کر دیا‬
‫اچھا‬
‫کیا بات ہے بھائی تو ہنس رہا ۔۔۔۔۔ واٹ آ‬
‫سر پرائز ۔۔۔۔ دانیال نے دراب کو مسکراتے‬
‫ہوئے ہال میں آتے دیکھا‬
‫کچھ نہیں وہ بس ایسے ہی ۔۔۔۔۔۔‬
‫کوئی لڑکی۔۔۔۔؟؟؟ دانیال نے آنکھ ماری‬
‫ارے نہیں یار ایسے ہی ۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ مت کہو مجھے پتہ ہے جو گرل‬
‫تیرے روم میں ہے وہ تیرے ہنسنے کی‬
‫وجہ ہے ۔۔۔ دانیال نے دل میں سوچا‬
‫اچھا بائے مجھے کام ہے‬
‫دراب دوسرے روم میں گیا اور فرش ہو‬
‫کر میڈیسن لینے چال گیا‬
‫سو ۔۔۔ مالزم کے ہوتے ہوئے بھی وہ خود‬
‫دوائی لینے گیا تھا اس کا اسے بھی پتا نہ‬
‫چال تھا‬
‫_________________‬
‫نازلین نے اپنا بیگ چیک کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اف یہ تو ختم ہونے والے ہیں ۔۔۔‬
‫نہیں ابھی نہیں کل صبح سر کو بولوں‬
‫گی اس وقت تک کام چل جائے گا‬
‫فریش ہونے کے بعد اس نے اورینج رنگ‬
‫کی کرتی پہنی اور دراب کا ویٹ کرنے‬
‫لگی‬
‫لیکن وہ نہ آیا‬
‫ایسا کرتی ہوں کافی پی لیتی ہوں کام ہو‬
‫جائے گا‬
‫وہ کچن میں جا کر کافی بنانے لگی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ کافی بنا رہی تھی جب اچانک حاشر‬
‫وہاں سے گزرا اور اس کی نظراس پر پڑی‬
‫وہ فورًا ہی پلر کے پیچھے چھپ کر‬
‫دیکھنے لگا تھا‬
‫کیا مست ہے ۔۔۔۔ اف ۔۔۔۔ اس سے پہلے باس‬
‫آ جائے مجھے جانا چاہیے‬
‫وہ فورًا اپنے کام پر چال گیا‬
‫دراب دوائی لے کر آیا تو کچن میں اسے‬
‫دیکھا‬
‫اوو واؤ اتنے سادہ سے ڈریس میں بھی یہ‬
‫ایک ماڈل لگ رہی ہے ۔۔۔بس پانچ دن‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور۔۔۔۔ اس کے بعد اپنا بنا لونگا‬
‫اس نے شیطانی مسکراہٹ اچھالی‬
‫تم کیا کر رہی ہو ادھر‬
‫میں کافی بنا رہی تھی آپ لوگے۔۔۔۔؟‬
‫دراب نے سر ہالیا اور اسے پیچھے سے‬
‫اپنے حصار میں لیتے ہوئے اپنے لب اس‬
‫کی گردن پر رکھے‬
‫سر یہ روم نہیں ہے ۔۔۔۔‬
‫آئی ڈوبٹ کئیر ۔۔۔۔ آگے سے جواب آیا‬
‫دراب نے اس کا رخ اپنی جانب لیا اور اس‬
‫کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹوں کو رکھ دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اسے اپنے ساتھ لگایا ہوا تھا اس‬
‫کی گرفت نازلین پر مضبوط ہو چکی تھی‬
‫جس کی وجہ سے نازلین کو درد وہی‬
‫جبہی اس نے دراب کو دھکا دیا‬
‫دراب دور جا کر فرش پر گرا تھا‬
‫نازلین روتے ہوئے باہر بھاگی تھی‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہوئی نازلین ۔۔۔۔۔ تم نے‬
‫مجھے دھکا دینے کا سوچا بھی کیسے ۔۔۔۔‬
‫میں تمہیں چھوڑونگا نہیں ۔۔۔۔‬
‫نازلین روم میں گئی اور بیڈ پر لیٹ کر‬
‫رونے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب روم میں آیا اور اس کو بالوں سے‬
‫پکڑا تھا‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہوئی نازلین اگر میں‬
‫کچھ بول نہیں رہا تو تم اس کا فائدہ‬
‫اٹھاؤ گی ؟؟؟‬
‫وہ میں‬
‫دراب نے اسے زور کا تھپڑ مارا جس کی‬
‫وجہ سے وہ فرش پر گری‬
‫اس کا سر زور سے فرش پر لگا تھا‬
‫تمہاری جگہ ادھر ہے میرے قدموں میں‬
‫۔۔۔۔ سمجھی ؟‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین خاموش رہی‬
‫تم نے دراب شاہ کو دھکا دیا تمہاری ہمت‬
‫کیسے ہوئی ؟؟‬
‫نازلین مسلسل خاموش رہی‬
‫اس کے زخم سے خون نکال تھا‬
‫یہی پڑی رہو تھوڑا سا کئیر کیا دکھایا تم‬
‫درِد سر بن گئی ۔۔۔۔ِب چ‬
‫نازلین اہنی قسمت کا سوگ بنا رہی تھی‬
‫جسے اس کے باپ نے کبھی تھپڑ نہیں مارا‬
‫تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں آفس جا رہا ہوں ۔۔۔۔ اس روم سے باہر‬
‫مت نکلنا‬
‫نازلین کھڑی ہوئی اور پانی سے اپنے زخم‬
‫دھوئے‬
‫جب بھی لگتا ہے سر اچھے ہیں وہ پھر‬
‫جنگلی بن جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ فرینڈ ہیلپ می‬
‫۔۔۔۔۔ پاپا بچا لیں ۔۔۔۔ نازلین رونے لگی‬
‫کونے میں پڑی وہ اب دن کے ختم ہونے کا‬
‫انتظار کرنے لگی‬
‫__________________________‬
‫وہ میٹنگ میں تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پرزنٹیشن دے رہا تھا‬
‫اس کا ہاتھ پاکٹ کے اندر گیا تو اسے‬
‫دوائی یاد آئی‬
‫ایکسکیوز می ۔۔۔۔ میں دو منٹ میں آیا‬
‫وہ ایک کونے میں گیا‬
‫شٹ اسے دوائی دینا تو بھول ہی گیا‬
‫وہ دوبارہ پرزنٹیشن میں بزی ہو گیا اور‬
‫ہر بار کی طرح اس بار بھی اسے ڈیل ملی‬
‫تھی‬
‫وہ میٹنگ کے بعد اپنے کیبن گیا اور کرسی‬
‫پر بیٹھ گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مبارک ہو تمہیں ڈیل ملی ۔۔۔۔ ہاشم نے کہا‬
‫ہاں۔۔۔۔‬
‫اتنے میں راشد نے دروازہ کھٹکھٹایا‬
‫سر آپ کے سائن چاہیے ۔۔۔‬
‫دراب نے پڑھ کر سائن کیے ۔۔۔۔‬
‫راشد واپس چال گیا‬
‫تم خوش نہیں لگ رہے دراب ۔۔۔۔ ہاشم نے‬
‫اسے دیکھا‬
‫نہیں میں خوش ہوں۔۔۔۔۔‬
‫دانی بتا رہا تھا تو صبح ہنس رہا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب کو صبح کا واقع یاد آیا تو مسکرانے‬
‫لگا‬
‫کیا بات ہے تو دوبارہ ہنس رہا ۔۔۔ ہاشم نے‬
‫اسے غور کیا‬
‫شی از کیوٹ‬
‫شی ؟؟ مطلب گرل ؟‬
‫نہیں نہیں میں تو صرف!!!‬
‫اچھا بھائی پہلے تو اپنی فیلنگ سمجھ‬
‫پھر مجھے سمجھانا‬
‫ہاشم ۔۔۔۔ میری کوئی فیلنگ نہیں ۔۔۔۔‬
‫مجھے ہر لڑکی سے نفرت ہے اب جاؤ ۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب چالیا تھا‬
‫اچھا چل کرو یار میں جاتا ۔۔۔۔ لیکن تم‬
‫میری بات پر غور کرنا ۔۔۔‬
‫________________‬
‫کل رات کو اس کے گھر گئے تھے ؟‬
‫یس سر‬
‫اٹیک کیا؟‬
‫نہیں سر کسی لڑکی نے دیکھ لیا اٹیک‬
‫کرنے سے پہلے‬
‫لڑکی ؟؟‬
‫جی سر خوبصورت جوان لڑکی ۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم وہاں دراب پر اٹیک کرنے گئے تھے یا‬
‫لڑکی کو تاڑنے ؟‬
‫سوری سر لیکن ہمارا کام ہو گیا‬
‫ہمم۔۔۔ ویسے بھی تم نے صرف اسے بتانا‬
‫تھا کہ ہم جان چکے ہیں کہ وہی ہے مافیا‬
‫باس‬
‫جی سر اب وہ غصے میں غلط قدم اٹھائے‬
‫گا اور۔۔۔۔ وہ شخص آگے نا بول پایا‬
‫اور ہم اس کا فائدہ اٹھائے گے ۔۔۔۔ راشد کے‬
‫قہقہے گونجے تھے‬
‫____________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ اپنے کیبن تھا لیکن اس کا دل کام پر‬
‫نہیں لگ رہا تھا‬
‫سر درد ہو رہا ۔۔۔ یہ الفاظ اس کی کان‬
‫میں گونج رہے تھے‬
‫ابھی بھی درد ہو رہا ہوگا کال کرو کہ‬
‫نہیں۔۔۔۔۔ آج مین نے بہت روڈ بی ہیو‬
‫کیا۔۔۔۔۔ٹچ تو میں نے پہلے بھی کیا تھا‬
‫اسے‬
‫لیکن اس نے مجھے پش کیوں کیا‬
‫ہوگا۔۔۔۔؟ اس بار ۔۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوہ نہیں ۔۔۔۔ میں نے اسے زور سا پریس‬
‫کیا تھا ۔۔۔۔ اور اسے تو پہلے سے پین تھا۔۔۔‬
‫اف ایک دفع اسے بولنے کا چانس تو دیتا‬
‫اب کیا کرو۔۔۔‬
‫اس نے نازلین کو کال کی‬
‫وہ کونے میں بیٹھی تھی جب کال آئی‬
‫اس نے دراب کا نمبر دیکھا تو پک کی‬
‫یس سر۔۔۔‬
‫نازلین ۔۔۔‬
‫جی سر ۔۔۔‬
‫کچھ نہیں بائے۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ کیا ہو رہا مجھ سے بات کیوں نہیں کی‬
‫گیی‬
‫میں ایک لڑکی سے ڈر گیا۔۔۔۔ دراب کو‬
‫کوفت ہو رہی تھی‬
‫____________________‬
‫رات کواس کا جسم درد سے جل رہا تھا‬
‫جبہی نہانے کا ارادہ کیا‬
‫وہ واشروم میں داخل ہوئی اور اپنی‬
‫کرتی اتاری‬
‫واوو۔۔۔۔ کیا لڑکی ہے ۔۔۔۔حاشر ایک چھوٹے‬
‫سے سوراخ سے اسے دیکھ رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین اپنے باقی کپڑے بھی اتارتی جب‬
‫حاشر کا فون بجا تھا‬
‫نازلین نے فورًا خود کو تولیے میں چھپایا‬
‫کون ہے کون ہے ۔۔۔۔‬
‫مجھے جانا چاہیے ۔۔۔۔ حاشر گھبرا گیا‬
‫نازلین نے بھاگنے کی آواز سنی تو کھڑکی‬
‫کے پاس آئی‬
‫اس نے کھوال تو کسی کو بھاگتے دیکھا‬
‫اس کے دل کی دھڑکن بڑھنے لگی تھی‬
‫خوف اس کے چہرے پر چھا چکا تھا‬
‫بری طرح کانپتے ہوئے اس نے کرتی پہنی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور روم میں گئی‬
‫دراب کو کال کی‬
‫لیکن جواب موصول نہ ہوا‬
‫اس نے دس کال کی‬
‫اچانک اسے دروازہ کھٹکنے کی آواز آئی‬
‫کوئی دروازہ کھول رہا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔ چلے جاؤ۔۔۔میرے پاس مت آنا۔۔۔۔‬
‫اس کا دون ہاتھ سے چھوٹ پر ٹوٹ چکا‬
‫تھا‬
‫نازلین اب بری طرح سے کانپ رہی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایک کونے میں جا کر اس نے خود کو اپنے‬
‫دونوں ہاتھوں سے ڈھانپ لیا‬
‫دس منٹ کے بعد دروازہ کھٹکنا بند ہوا‬
‫دوسری طرف‬
‫دراب نے میٹنگ ختم کی اور اپنا موبائل‬
‫چیک کیا‬
‫اس نے نازلین کی دس کال دیکھی‬
‫میٹنگ ٹھیک نہیں ہوئی تھی جس کی‬
‫وجہ سے دراب کا پارا ایک مرتبہ پھر سے‬
‫ہائی ہوا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چیپ ۔۔۔۔ ساری لڑکیوں کی طرح یہ بھی‬
‫شروع ہو گئی چپکنا۔۔۔‬
‫اس نے کال کا جواب نہ دیا‬
‫_____________‬
‫نہیں نازلین تم کمزور نہیں ہو ۔۔۔۔ کچھ‬
‫نہیں ہوگا ۔۔۔۔ اس نے خود کو کالم کیا‬
‫اور سونے لگی‬
‫تمہاری جگہ یہی ہے میرے قدموں میں۔۔۔۔‬
‫اس نے کان میں الفاظ گونجے تھے‬
‫اس نے تکیہ اٹھایا اور فرش پر سونے لگی‬
‫___________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اگال قدم اٹھانے کا وقت ہو چکا ہے ۔۔۔۔‬
‫دہشت کیا ہوتی ہے یہ ہم دکھائے گے ۔۔۔۔‬
‫دراب شاہ۔۔۔۔ راشد نے اس کی تصویر کو‬
‫کراس لگایا تھا‬
‫دوسری طرف دراب ابھی بھی کیبن میں‬
‫کام کر رہا تھا‬
‫بھائی گھر جا کب تک کام کرے گا‬
‫بس دس منٹ‬
‫اچھا میں تو چال دلشاد انتظار کر رہی ہو‬
‫گی‬
‫تم دونوں ۔۔۔۔۔ ریلیشن شپ میں ہو کیا۔۔۔؟‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں ۔۔۔۔ یار لیکن ہم دونوں شادی کرنے‬
‫والے ہیں ۔۔۔‬
‫اوکے بائے ۔۔۔۔‬
‫شادی کا نام سنتے ہی بائے؟؟؟؟ ہاشم کو‬
‫غصہ آیا‬
‫چلو کوئی نہیں بائے۔۔۔۔ ہاشم کو پتا نہیں‬
‫تھا کہ اس نے نازلین سے نکاح کیا ہے ۔۔۔۔‬
‫کیونکہ دراب کے نزدیک وہ نکاح صرف‬
‫فارمیلٹی تھی‬
‫دراب بھی گھر جانے گال‬
‫___________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آج سیکورٹی ٹائیٹ ہوئی چاہیے کوئی‬
‫گڑبڑ نہ ہو‬
‫یس سر ۔۔۔۔۔ حاشر کی بات پر گارڈز نے‬
‫کہا‬
‫_______‬
‫میناا۔۔۔۔۔ پانی ۔۔۔۔۔‬
‫مینا نے اسے پانی دیا‬
‫سر وہ۔۔۔‬
‫کیا ہوا؟‬
‫وہ لڑکی نیچے نہیں آئی ۔۔۔۔ صبح بھی‬
‫نہیں اور دوپہر کو بھی نہیں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تو میں رات کا کھانا لے کر اوپر گئی‬
‫تو اس نے کھایا؟؟‬
‫نہیں سر میں نے بہت ناک کیا‬
‫لیکن اس نے دروازہ نہ کھوال اور صرف‬
‫چالتی رہی چیختی رہی‬
‫کہ میرے ہاس مت آنا جاؤ ادھر سے ۔۔۔‬
‫کیا ۔۔۔ اس کا مطلب وہ بھوکی ہے ۔۔۔‬
‫دراب ششد رہ گیا‬
‫مینا نے ہاں میں سر ہالیا‬
‫میں دیکھتا ہوں تم جاؤ۔۔۔۔‬
‫مینا واپس چلی گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈرامہ کوئن ۔۔۔۔ بہت ہو گیا مجھے اس سے‬
‫چھٹکارا چاہیے اب ۔۔۔۔اپنے گھر میں اور‬
‫ڈرامہ برداشت نہیں کر سکتا میں‬
‫وہ اپنے روم گیا لیکن الک تھا‬
‫وہ ۔۔۔ ا مجھے سپئیر کی بھی لینی پڑے‬
‫گی ۔۔‬
‫اس نے سپئیر کی لی اور دروازہ کھوال‬
‫نازلین ۔۔۔۔۔!!!‬
‫اس نے الئٹ آن کی اور نازلین کو فرش پر‬
‫سوتا دیکھا خود میں چھپے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بیوقوف ۔۔۔ بیڈ ہے لیکن پھر فی فلور پر‬
‫سو رہی ہے ۔۔۔‬
‫وہ اسے اٹھانے لگا تھا‬
‫چھوڑو سونے دو ادھر ہی‬
‫اس نے سوچا اور دوبارہ فرش پر لٹا دیا‬
‫اس نے سونے کی کوشش کی لیکن نیند‬
‫اس سے کوسوں دور تھی‬
‫نیند کیوں نہیں آ رہی۔۔۔۔۔‬
‫اس نے اٹھ کر الئٹ آن کی‬
‫لیکن فرش پر نازلین نہیں تھی ۔۔۔۔‬
‫یہ کہاں گئی ؟؟؟؟؟‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫_____________________________‬
‫________________________‬
‫دراب نے جیسے ہی بیڈ کے نیچے دیکھا تو‬
‫وہ سو رہی تھی‬
‫یہ پاگل ہے ۔۔۔۔ نازلین نازلین وہ چالیا۔۔۔‬
‫اٹھ کر اس نے اپنی آنکھیں مسلی ۔۔ اس‬
‫نے دراب کو دیکھا تو اور دور ہونے لگی‬
‫نہیں ۔۔۔۔ پاس مت آؤ۔۔۔۔ مت آؤ۔۔۔ وہ چالیا‬
‫مجھے چھوڑو۔۔‬
‫ادھر آؤ۔۔میں نے کہا یہاں آؤ۔۔۔‬
‫نہیں مجھے مت مارنا ۔۔۔۔پلیز‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں تمہیں مارنے نہیں لگا یہاں آؤ۔۔۔۔دراب‬
‫نے نرمی دکھائی‬
‫آپ مجھے نہیں مارو گے ۔۔۔۔۔؟ نازلین نے‬
‫گویا پکا کرنا چاہا‬
‫کم ہئیر آئی ول ناٹ بیٹ یو ۔۔۔ کم ۔۔۔۔‬
‫بےبی ۔۔۔۔ دراب نے اسے پیار نے بوال‬
‫نازلین بیڈ سے باہر آئی‬
‫دراب نے اسے اپنی گود میں لیا‬
‫پلیز مجھے مت مارنا میں دھکا نہیں‬
‫دونگی دوبارہ ۔۔۔ نازلین کی آواز آئی‬
‫ہممم۔۔۔۔ اب کھڑی ہو اور جاؤ سو جاؤ۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کھڑی ہوئی اور سونے لگی‬
‫ڈرامہ کوئن ۔۔۔ دراب نے غصے سے کہا‬
‫دونوں ایک دوسرے سے دور سو رہے تھے‬
‫صبح اس دراب کی آنکھ کھلی تو اس نے‬
‫پاس ہوئی نازلین کو دیکھا‬
‫یہ زخم ۔۔۔۔ کہاں سے آیا۔۔۔ اس کی نظر‬
‫نازلین کے چہرے پر پڑی جب اسے یاد آیا‬
‫کہ اسی کہ تھپڑ مارنے کا نتیجہ ہے‬
‫ہاتھ سے اس مے زخم کو چھوا‬
‫نازلین ایک سسکی کے ساتھ اٹھ بیٹھی‬
‫وہ کانپنے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا ہوا‬
‫کچھ نہیں۔۔۔۔‬
‫کل تم نے کچھ نہیں کھایا‬
‫نہیں‬
‫تم فریش ہو جاؤ پھر بریک فاسٹ کرنا‬
‫کل سے کچھ نہیں کھایا‬
‫نو ۔۔۔ میں اس واشرو م میں نہیں جاؤ گی‬
‫۔۔۔۔ نازلین نے کامپ کر کہا‬
‫واٹ؟؟؟ وہ شاک ہوا‬
‫نہیں جاؤنگی نہیں۔۔۔۔ وہ چالئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم مجھے غصہ دال رہی ۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کو جھنجوڑا‬
‫اچانک ہی نازلین اس کے گلے لگی تھی‬
‫سر آپ کو مجھے مارنا ہے تو مار لو بٹ‬
‫میں اس واشروم میں نہیں جاؤنگی ۔۔۔۔‬
‫دراب اس کی بات سن کر حیران ہوا‬
‫نازو ۔۔۔ کل کچھ ہوا تھا؟؟‬
‫سر سر جب میں باتھ لے رہی تھی ۔۔۔۔!!!‬
‫نازلین گھبرائی‬
‫ہمم۔۔۔۔ بولو۔۔۔۔ دراب نے اس کو تھپتھپا کر‬
‫حوصلہ دالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کوئی مجھے ونڈو سے دیکھ رہا تھا۔۔۔‬
‫کیا۔۔۔۔ تم نے مجھے پہلے کیوں نہیں بتایا‬
‫میں نے کال کی تھی‬
‫دراب نے خود کو کوسا تھا اس وقت جب‬
‫اس نے کال نہیں اٹھائی‬
‫شششش۔۔۔۔۔ رونا بند کرو۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کے آنسو پوجھے‬
‫مجھے ڈر لگ رہا ہے ۔۔۔‬
‫کس سے نازو۔۔۔۔ دراب نے اس کی آنکھوں‬
‫میں جھانکا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آپ سے ۔۔۔۔ اس نے اپنی آنکھیں بند کی ۔۔۔۔‬
‫آپ سے ۔۔۔ پھر وہ دوبارہ بولی‬
‫مجھ سے ڈر ۔۔۔۔؟ اس کے الفاظ سے دراب‬
‫شاک ہوا‬
‫نازلین نے سر ہالیا‬
‫تمہیں لگنا بھی چاہیے ۔۔۔۔۔ دراب کو غصہ‬
‫آیا تھا‬
‫نازلین کچھ نہ بولی‬
‫چلو اب اٹھو اور دوسرے روم میں جاؤ‬
‫نہانے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے اپنے کپڑے لیے جو کہ بلیک اور‬
‫ریڈ رنگ کے تھے‬
‫اس نے اپنے ضرورت کےلیے سامان چیک‬
‫کیا‬
‫اف ۔۔۔ یہ تو ختم ہو گئے اب سر کو بولنا‬
‫پڑے گا۔۔۔‬
‫مجھے آپ سے ڈر لگتا ہے ۔۔۔۔ دراب ابھی‬
‫تک ان لفظوں میں کھویا تھا۔۔۔۔‬
‫سر۔۔۔۔ نازلین نے آواز لگائی‬
‫ہممم۔۔۔ وہ اپنے خیال سے باہر آیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا آپ مجھے پانچ سو روپے دے سکتے‬
‫ہیں ؟؟؟ نازلین نے جھجک کر کہا‬
‫کیوں۔۔۔۔‬
‫وہ مجھے کچھ خریدنا ہے ۔۔۔‬
‫کیا۔۔۔۔وہ غرایا‬
‫وہ میں آپ کو نہیں بتا سکتی‬
‫دیکھو نازو میں تمہیں باہر تو نہیں جانے‬
‫دونگا‬
‫سو بتا دو میں ارینج کر دونگا‬
‫وہ سر۔۔۔۔ نازلین نے نیچے دیکھ کر کہا‬
‫میرے پاس سارا دن نہیں ہے وہ چالیا۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں آپ کے کان میں بولونگی ۔۔۔۔اس نے‬
‫شرما کر کہا‬
‫اوکے بولو۔۔۔ دراب تنگ آ چکا تھا‬
‫دراب تھوڑا سا نیچے جھکا نازلین نے اس‬
‫کے کان میں کچھ کہا‬
‫جس کے بعد وہ بھاگ گئی‬
‫کیا۔۔۔۔۔ اب یہ بھی میں ارینج کرو ۔۔۔‬
‫اف۔۔۔وہ مینا کے پاس گیا‬
‫مینا میں تمہیں ایک لسٹ بھیجتا ہوں‬
‫نازلین کےلیے وہ لے آنا‬
‫اس نے لسٹ لکھ کر مینا کو دی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر بھی کتنے عجیب ہیں ۔۔۔ مینا نے لسٹ‬
‫پڑھی‬
‫جس میں ریڈ کلر ڈریس ۔۔ٹیڈی بئیر ۔۔۔‬
‫چاکلیٹ ۔۔۔بکے اور بھی سامان تھا جسے‬
‫پڑھ کر اس کی آنکھیں پھٹ گئی‬
‫________‬
‫دراب نے واشروم کی ونڈو دیکھی اور‬
‫سرونٹ کو اس کی ریپییرنگ کا کہا‬
‫نہانے کے دوران بھی نازلین کے الفاظ اس‬
‫کے دماغ میں گونج رہے تھے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مجھے برا کیوں لگ رہا اس کے الفاظ سن‬
‫کر ۔۔۔۔۔‬
‫_________‬
‫دوسری طرف مینا نے سامان ال کر نازلین‬
‫کو دیا‬
‫نازلین خوش ہوئی ۔۔۔۔‬
‫ہنسو مت کال گرل ۔۔۔۔‬
‫مینا کے یہ الفاظ سن کر نازلین کا دل دکھا‬
‫وہ دوبارہ دراب کے روم میں چلی گئی‬
‫نہانے کے بعد اور فرش پر بیٹھ گئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب واشروم سے باہر نکال اس نے ٹاول‬
‫کمر تک باندھا ہوا تھا‬
‫نازلین کی نظر پڑی تو شرما کر چرانے لگی‬
‫دراب شیطانی مسکراہٹ کے ساتھ جینز‬
‫اور شرٹ پہن چکا تھا‬
‫تمہیں مینا نے سامان دیا؟؟؟ اس نے بالوں‬
‫کو کامب کی‬
‫ہممم۔۔۔‬
‫تم نیچے کیوں بیٹھی ہوئی ہو۔۔۔‬
‫وہ۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا تم یہ معصومیت کا ڈرامہ بند کرو گی‬
‫۔۔۔؟ تم تھکتی نہیں یہ ڈرامہ مر کر کے ۔۔۔۔‬
‫یہ سن کر نازلین کی آنکھوں سی آنسو‬
‫نکال‬
‫لیکن سر کل آپ نے ہی بوال تھا‬
‫کیا بوال تھا؟؟ وہ چالیا‬
‫کہ میری جگہ آپ کے قدموں میں ہے ۔۔۔۔‬
‫اس نے نظریں چرائی‬
‫اس کا جواب سن کر دراب شاک ہوا تھا‬
‫اسے شرمندگی ہوئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ سب بھول جاؤ اور بیڈ پر بیٹھو اس‬
‫نے ایگو سے کہا‬
‫________________‬
‫وہ دونوں ناشتہ کرنے لگے جو مینا نے‬
‫سرو کیا‬
‫اچھا میں چلتا ہوں اور ہاں تم گھوم‬
‫سکتی ہو گھر میں ۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔‬
‫وہ چند قدم گیا اور پھر رک گیا۔۔۔‬
‫نازلین کی برف مڑا‬
‫نازو یہاں آؤ۔۔۔ اور مجھے کس کرو۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کا رنگ اڑ چکا تھا‬
‫وہ آہستہ قدموں سے گئی اور اس کی گال‬
‫پر ہونٹ رکھے‬
‫تمہیں ابھی بھی کس کرنا نہیں آیا ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اگلے ہی پل اسے دیوار سے پن کیا‬
‫اور اس کے ہونٹوں پر دیوانہ وار جھکا‬
‫نازلین نے اس کا ساتھ نہ دیا‬
‫ابھی بھی درد ہے ؟؟؟ دراب نے اپنے ہونٹ‬
‫جدا کیے‬
‫نہیں اب نہیں ہے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کے ماتھے پر لب رکھے‬
‫اورچال گیا‬
‫________________‬
‫جاؤ اور پالن پر عمل کرو ۔۔۔ راشد نے‬
‫قہقہ لگایا‬
‫دوسری طرف نازلین ٹیرس میں بیٹھی‬
‫تھی‬
‫وہ روڈ کو دیکھ رہی تھی جب اس کی‬
‫نظر ایک پپی پر پڑی‬
‫وہ مسکرانے لگی پپی زخمی تھا۔۔۔۔ جس‬
‫کی وجہ سے لنگڑا رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ارے وہ تو زخمی ہے‬
‫وہ سیڑھیوں سے نیچے آئی اور سیکورٹی‬
‫گارڈز سے چھپنے لگی‬
‫اس نے اینٹیں جمع کی اور اس کی‬
‫سیڑھی بنائی‬
‫اس نے گارڈن والی دیوار کو عبور کیا‬
‫اور روڈ پہنچی‬
‫ارے پپی کہاں چال گیا۔۔۔؟‬
‫وہ تالش کرنے لگی‬
‫______________‬
‫اس نے کال اٹھائی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تیرے منشن میں بمب ہے‬
‫کیا۔۔۔۔‬
‫بدلہ لینے کا وقت آ چکا ہے بچا سکتا ہے تو‬
‫بچا لے اپنے منشن کو۔۔۔۔تیرے پاس‬
‫پنتالیس منٹ ہے اس کے بعد۔۔۔۔ بمممم۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاہاہاہاہاہا۔۔۔ دوسری طرف سے قہقہ سنائی‬
‫دیا‬
‫واٹ دا۔۔۔۔۔!!!!! دراب نے دانیال اور ہاشم‬
‫کو کال کی‬
‫اس نے نازلین کو کالی تو اس کا فون بند آ‬
‫رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ فون کیوں نہیں اٹھا رہی ؟‬
‫وہ منشن گیا‬
‫جہاں سب الرٹ تھے‬
‫سب باہر آگیے۔اس نے ہاشم سے پوچھا‬
‫اس نے یہاں وہاں دیکھا‬
‫نازلین کہاں ہے ؟؟‬
‫سر وہ باہر نہیں آئی ۔۔۔۔ مینا نے بتایا‬
‫تم نے اسے بتایا تھا؟؟؟‬
‫نہیں سر‬
‫اف شٹ ۔۔۔۔ وہ گھر کے اندر بھاگا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یار صرف پندرہ منٹ بچے ہیں ۔۔۔ ہاشم نے‬
‫بتایا‬
‫میں بھی آتا ہوں۔۔۔ دانیال جانے لگا جب‬
‫علیشا نے اسے روکا‬
‫نہیں تم نہیں جاؤ گے‬
‫نازو نازو۔۔۔۔ دراب اپنے روم میں تالش‬
‫کرنے لگا‬
‫کہاں ہے نازلین میں اسے ڈھونڈ کر‬
‫رہونگا۔۔۔‬
‫دراب چل ابھی کم وقت رہ گیا ہے اور بم‬
‫پھٹ جائے گا۔۔۔ اسے چھوڑ۔۔۔ ہاشم نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسے کہا‬
‫کتنا وقت ہے‬
‫پندہ منٹ بمب ابھی تک نہیں مال‬
‫نہیں میں اسے نہیں چھوڑ سکتا میں اسے‬
‫ڈھونڈ لونگا‬
‫__________________‬
‫اس نے پپی کو اٹھایا اور سہالنے لگی اس‬
‫کے بعد پیار کرنے لگی‬
‫جب کسی نے اس کے کندھوں پر ہاتھ‬
‫رکھا‬
‫آ۔۔۔۔۔!!!!‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بےبی ۔۔۔میں ہوں پاپا۔۔۔۔ راشد نے اسے کہا‬
‫نازلین نے مڑ کر اسے دیکھا تو اپنے باپ کے‬
‫گلےلگ گئی‬
‫پپی اس کے ہاتھ میں ہی تھا‬
‫تم یہاں کیا کر رہی تم تو ٹرپ کے ساتھ‬
‫گئی تھی ؟؟؟‬
‫جی پاپا آج ہی آئی‬
‫اوکے چلو گھر‬
‫پاپا میں کل آؤ گی آج مجھے کچھ کام ہے‬
‫اوکے بیٹا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آپ یہاں کیا کر رہے ہیں میں تو پپی لینے‬
‫آئی تھی‬
‫وہ ۔۔۔ وہ میں۔۔۔۔ راشد گھبرا گیا‬
‫پاپا آپ بھی نا۔۔۔ چھوڑ گھر جائیں اب ۔۔۔۔‬
‫کل ملوں گی ۔۔۔‬
‫راشد نے اس کا ماتھا چوما‬
‫اور تھوڑا دور جا کر اس نے نمبر مالیا‬
‫میں گھر جا رہا تم اپنا کام ٹھیک سے کرنا‬
‫نازلین واپس منشن جانے لگی‬
‫________________‬
‫بھائی چل ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تو جا میں آتا‬
‫دراب ابھی بھی نازلین کو تالش کر رہا تھا‬
‫پانچ منٹ رہ گئے چل۔۔۔۔۔۔ ہاشم چیخا تھا‬
‫تم جاؤ۔۔۔۔۔۔ پلیز۔۔۔۔ جاؤ۔۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫جانے کا کہہا‬
‫ہاشم کی آنکھیں بھر چکی تھی‬
‫تجھے میری قسم جا یہاں سے ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے کہا‬
‫ہاشم نے اسے گلے لگایا اور آخر کار چال گیا‬
‫نازلین ۔۔۔۔ نازلین‬
‫وہ منشن آئی تو سب باہر تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا ہوا ۔۔۔۔‬
‫تم نازلین ہو؟؟ ہاشم اس کی طرف آیا‬
‫جی‬
‫واٹ دا ہیل تم ادھر ہو اور دراب تمہیں‬
‫اندر تالش کر رہا۔۔۔ ہاشم کو غصہ آیا‬
‫بمب پھٹنے میں پانچ منٹ رہتے ہیں‬
‫دانیال اس کی طرف آیا‬
‫بمب۔۔۔۔۔۔۔!!! نازلین نے پپی کو سڑک پر‬
‫رلھا اور منشن کے اندر چلی گئی‬
‫نازلین رکو ہاشم نے روکنا چاہا‬
‫سر سر۔۔۔۔۔۔ وہ منشن کے اندر چلی گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اسے سنا‬
‫نازلین کہاں ہوتم ؟؟؟‬
‫سر۔۔۔۔ نازلین نے اسے‬
‫دراب نے اسے دیکھا‬
‫دونوں ایک دوسرے کی طرف آئے‬
‫اور گلے لگ گئے‬
‫بمب پھٹنے میں ایک منٹ باقی تھا‬
‫وہ اسے لے کر بھاگا‬
‫لیکن مین دروازہ ان کی پہنچ سے دور تھا‬
‫باہر ہر کوئ دعا کر رہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین بھاگو۔۔۔۔۔۔ دراب نے اس کو اپنے‬
‫ساتھ گھسیٹا‬
‫دس سیکنڈ رہتے تھے‬
‫دراب نے اسے بامشکل اپنے ساتھ بھگایا‬
‫لیکن دو منٹ باقی تھے‬
‫اس نے نازلین کے ساتھ سوئمنگ پول میں‬
‫چھالنگ لگائی‬
‫بمب پھٹ چکا تھا‬
‫ایک زور دار دھماکہ ہوا‬
‫دراب ۔۔۔۔۔۔ سب چالئے تھے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مجھے جانے دو مجھے دراب کو بچانا ہے‬
‫۔۔۔۔۔ ہاشم چالیا تھا لیکن علیشا نے اسے‬
‫روکا‬
‫علیشا جانے دو مجھے میرا بھائی خطرے‬
‫میں ہے ۔۔۔۔ دانیال رونے لگا‬
‫_____________________‬
‫سارے منشن کو آگ لگ چکی تھی‬
‫وہ دونوں پول کے اندر کی سطح میں تھے‬
‫دراب نے باہر دیکھا نکلنے کا راستہ نظر نہ‬
‫آیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایک خوفناک دھماکہ ہوا تھا نازلین نے‬
‫دراب کو تھاما ہوا تھا‬
‫اگلے ہی کمحے وہ بیہوش ہو چکی تھی‬
‫دراب نے اسے مضبوطی سے تھاما‬
‫اسے پول کے درمیان لے گیا‬
‫اب کیا کرو باہر جانے کا راستہ نہیں ہے ہر‬
‫طرف آگ ہے‬
‫___________‬
‫دوسری طرف ہاشم اور دانیال کی بری‬
‫حالت تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن علیشا ان کی جان بھی خطرے میں‬
‫بھی نہیں ڈالنا چاہتی تھی‬
‫دانیال نے فائز ڈیپارٹمنٹ کال کی‬
‫________________‬
‫نازو ۔۔۔۔ ہمیں ادھر سے نکلنا ہے یہ سیف‬
‫نہیں ہے ۔۔۔منشن کبھی بھی گر سکتا ہے ۔۔۔‬
‫دوسری طرف سے نازلین سے کوئی جواب‬
‫نہ مال‬
‫نازو۔۔۔۔ درابنے گال تھپتھپائی‬
‫اف یہ تو فینٹ ہو گئی ہے ۔۔۔۔اب مجھے‬
‫ہی کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ان نے نازلین کو کاندھے پر اٹھایا‬
‫اور پول سے باہر آیا‬
‫اس نے سوئمنگ پول کا پائپ لیا اور آگ‬
‫بجھا کر راستہ بنایا‬
‫اور باہر نکل آیا‬
‫ہمت کر کے آخر کار وہ مین گیٹ پہنچ گیا‬
‫لیکن پائپ میں پانی ختم ہو چکا تھا‬
‫اسے بھی ابھی ختم ہونا تھا ۔۔۔‬
‫دراب نے نازلین کو اپنی شرٹ سے ڈھانپا‬
‫اور ٹانگوں سے دروازہ کو کھولنے لگا‬
‫اس کا پاؤں جلنے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن اسے پرواہ کہاں‬
‫ہاشم نے اسے باہر نکلتا دیکھا‬
‫کوئی پانی الؤ ۔۔۔۔ وہ چالیا تھا‬
‫کار نکالو ۔۔۔۔۔۔ ہسپتال جانا ہے ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے چیخ کر کہا‬
‫پپی نے نازلین کو دیکھا تو وہ بھی پیچھا‬
‫کرنے لگا‬
‫____________________________‬
‫نازلین بےہوش ہو چکی تھی‬
‫دراب نے دانیال اور ہاشم کو گاڑی نکالنے‬
‫کا کہا جو کہ منشن سے دور کھڑی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب بیک سیٹ پر نازلین کا سر اپنی گود‬
‫میں رکھ کر بیٹھ چکا تھا‬
‫جبکہ دانیال نے گاڑی ڈرایوو کی‬
‫وہ پپی جو کہ نازلین کو دیکھ کر ہمدردی‬
‫برت رہا تھا اب چپکہ سے گاڑی میں داخل‬
‫ہوا لیکن دراب نے محسوس نہ کیا اسے‬
‫نازلین کی فکر تھی‬
‫دراب کو ہوش کہاں تھا اسے سب نازلین‬
‫ہوش میں چاہیے تھے جس کےلیے وہ اس‬
‫کی گال تھپتھپا رہا تھا تو کبھی اسے‬
‫دیوانہ وار چوم رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے تھوڑی دیر کےلیے آنکھیں کھولی‬
‫تھی لیکن دراب کا چہرہ اتنا نزدیک دیکھ‬
‫کر آنکھیں موند لی‬
‫وہ ہاسپیٹل پہنچ گئے‬
‫________________________‬
‫خطرے کی کوئی بات نہیں ہے نازلین‬
‫ٹھیک ہو جائے گی وہ بس ڈر کی ونہ سے‬
‫بیہوش کو گئی تھی ۔۔۔ ڈاکٹر نے دراب کو‬
‫تسلی دی‬
‫دراب نے نازلین کو ہسپتال چھوڑا اور‬
‫خود اپنی مخصوص جگہ پہنچا جدھر وہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پالننگ اور اسے عمل کرنے کا کام انجام‬
‫دیتا تھا‬
‫________________‬
‫کیا؟؟؟؟؟ نازلین منشن میں تھی ۔۔۔۔؟‬
‫کہیں اسے کچھ ہوا تو نہیں ۔۔۔۔‬
‫سر مجھے نہیں معلوم ہو ہاسپیٹل ہے اب‬
‫۔۔۔۔ دوسری طرف سے جواب آیا‬
‫اوکے میں آتا ہوں ۔۔۔‬
‫کیا ہوا انکل ۔۔۔۔ آریان نے جب راشد کو‬
‫پریشان دیکھا تو پوچھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بیٹا نازلین ہاسپیٹل ایڈمٹ ہے ۔۔۔مجھے‬
‫جانا ہوگا۔۔۔۔۔‬
‫کیا ہوا میری پری کو ۔۔۔ہاسپیٹل ۔۔۔؟؟ چلو‬
‫چلے ۔۔۔۔۔آریان ہی اس کے بچپن کا دوست‬
‫تھا جو اسے بہت ہی پیار کرتا تھا لیکن‬
‫اس کی حالت کا سن کر وہ بہت شاک ہوا‬
‫تھا‬
‫_______________‬
‫پتا لگاؤ یہ سب کس نے کیا ہے ۔۔۔۔‬
‫ہم کوشش کر رہے ہیں ۔۔۔ ایسا کرنے واال‬
‫کوئی کلوز ہی ہے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں اس باسٹرڈ کو چھوڑنگا نہیں ۔۔۔۔‬
‫دراب نے غصے سے کہا جس پر دانیال‬
‫بھی خوفزدہ ہو گیا تھا‬
‫تمہیں کہیں چلے جانا چاہیے نہیں تو‬
‫تمہاری زندگی خطرے میں رہے گی ۔۔۔۔‬
‫ہاشم نے دراب کو کہا‬
‫میں اپنے آئی لینڈ جا رہا ہوں وہیں سے‬
‫باقی کا آفس ورک اور مافیا ورک‬
‫کرونگا۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ہم تمہارا پرسنل پلین ریڈی کرواتے‬
‫کیں ۔۔۔۔ ہاشم نے دراب کو دیکھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن ایک بات یاد رکھو ۔۔۔۔ اس دشمن کو‬
‫آسان کی موت مت دینا ۔۔۔۔ دراب کی‬
‫آنکھوں میں خون دوڑ رہا تھا‬
‫اوکے سر۔۔۔‬
‫اچھا مجھے کچھ کام ہے میں کر کے آتا‬
‫ہوں ۔۔۔ دراب چال گیا‬
‫______________________‬
‫راشد اور آریان ہاسپیٹل پہنچے تھے‬
‫نازلین ابھی بھی بیہوش تھی‬
‫انکل میں نے پتا لگا لیا ہے یہ صرف ڈر کی‬
‫وجہ سے فینٹ ہوئی ہے ۔۔۔۔آریان نے آکر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بتایا‬
‫یہ سب اس دراب شاہ کی وجہ سے ہوا ہے‬
‫میں اسے مار ڈالوں گا‬
‫ہمارا پالن پھر سے کامیاب نہ ہو پایا۔۔۔۔۔۔‬
‫راشد نے غصے سے کہا‬
‫ہو جائے گا انکل میں اپنے ڈیڈ کا ڈریم‬
‫ضرور پورا کرونگا۔۔۔۔آریان نے چاالکی سے‬
‫کہا‬
‫راشد نے اسے دیکھا اور سر ہالیا‬
‫دراب ہاسپیٹل پہنچا‬
‫اس کی نظر ان دونوں پر پڑی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ان دونوں نے بھی دراب کو دیکھا‬
‫میں اس سے ملنا چاہتا ہوں ۔۔۔ دراب نے‬
‫روب دار آواز سے کہا‬
‫ہوتے کون ہو تم ۔۔۔۔ آریان بھڑکا تھا‬
‫نازلین کا باس ۔۔۔۔!‬
‫باس؟؟ راشد شاک ہوا‬
‫راشد ملک آپ کی بیٹی زور میرے گھر‬
‫مجھ سے اکاؤنٹنگ کی ٹریننگ لینے آتی‬
‫ہے ۔۔۔۔دراب نے فخر سے کہا‬
‫کیا۔۔۔ لیکن اس نے مجھے کبھی نہیں بتایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ اس کا مسلہ ہے ۔۔۔۔ اب مجھے ملنے دیں‬
‫۔۔۔۔ وہ بھی اکیلے میں۔۔۔۔ دراب نے ایک‬
‫نظر آریان کو گھور کر بات کی‬
‫اور روم میں جا کر روم الک کیا‬
‫اس نے آگے بڑھ کر ایک ہی لمحے کے اندر‬
‫نازلین کا چہرہ تھاما اور اسے چوما تھا‬
‫نازلین کو ہوش آیا تو اس نے اپنی آنکھیں‬
‫کھولی‬
‫دراب اسے ہوش میں آتا دیکھ کر فورًا ہی‬
‫پیچھے ہٹا تھا کیونکہ اس نے اپنی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کمزوری نازلین کے سامنے نہیں رکھنی‬
‫تھی‬
‫اچانک کی اس نے اپنی شرٹ میں چھپائی‬
‫گن نکالی تھی‬
‫اور آگے بڑھ کر نازلین کے سر پر رکھی‬
‫تھی‬
‫چچ۔۔۔۔چچ۔۔۔۔چچ نازلین ۔۔۔۔ وہ بھی‬
‫ہسپتال کے بیڈ پہ ۔۔۔۔‬
‫نازلین کا چہرہ پسینہ سے تر ہو چکا تھا‬
‫۔۔۔۔ کچھ کچھ بولنے لگی تھی جب دراب‬
‫نے اپنے انگوٹھے سے اس کے ہونٹوں کا بند‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رکھا اور اپنا ایک ہاتھ اس کی گردن ہر لے‬
‫گیا‬
‫دیکھو ۔۔۔۔ میں نے باہر تمہارے باپ کو‬
‫یہی بتایا ہے کہ تم میرے پاس اکاؤنٹنگ‬
‫کالس لینے آتی ہو ۔۔۔دراب نے اب اہنا ہاتھ‬
‫اس کے کندھے کے گرد پھیرا ۔۔۔۔۔ جو اب‬
‫نیچے بڑھنے واال تھا‬
‫نازلین نے فورًا ہی سر ہاں میں ہالیا تھا‬
‫دراب کے ناخن اب نازلین کو اپنے سینے پر‬
‫چبھتے محسوس ہوئے‬
‫نازلین نے اپنی آنکھیں بند کی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آئی ول بیک بےبی ۔۔۔۔۔ اینڈ میک یو مائن‬
‫۔۔۔۔ابھی مجھے ایک کام ہے ۔۔۔۔دراب کا‬
‫ہاتھ اب نازلین کی گردن پر آ چکا تھا‬
‫جبکہ خون کی ایک بوند نازلین کے سینے‬
‫سے اس کے کپڑوں پر گری تھی‬
‫اور خبردار جو تم نے میرے عالوہ خود کو‬
‫کسی کو چھونے دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہیں تو میں‬
‫تمہارے باپ کو جان سے مار دونگا۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے گن اس کے دل کے مقام پر رکھی‬
‫تھی جدھر نازلین کی دھڑکن بڑھ گئی‬
‫تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے سر۔۔۔۔ بامشکل ہی وہ کہہ ہائی تھی‬
‫میں کچھ مہینوں بعد واپس آؤ گا۔۔۔۔بےبی‬
‫۔۔۔۔۔دراب نے اپنے ہونٹ کہتے ساتھ اس کے‬
‫ہونٹوں پر رکھے تھے‬
‫وہ روم سے باہر جانے لگا جب اچانک اس‬
‫کا پاؤں پپی کی ٹانگ پر آیا تھا وہ کہ اس‬
‫کے ساتھ گاڑی میں آیا تھا اور پیچھا کرتے‬
‫کرتے روم تک پہنچ گیا تھا‬
‫درد کی وجہ سے پپی آوازنکالنے لگا‬
‫دراب نے اسے دیکھا تو اٹھا کر اسے غور‬
‫سے دیکھنے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر اسے کچھ مت کرنا پلیز اسے مت‬
‫مارنا۔۔۔۔ نازلین کی آواز دراب کے کانوں‬
‫میں پڑی‬
‫اس نے نازلین کو دیکھا آنسو کی وجہ سے‬
‫چہرہ سرخ تھا‬
‫پپی کو فرش پر چھوڑ دیا‬
‫باہر نکل کر آریان پر اس کی نظر پڑی ۔۔۔۔۔‬
‫اس کا ناگ انگ جھلسنے لگا تھا‬
‫آریان جو اب روم میں داخل ہو چکا تھا‬
‫نازلین کو دیکھا جو اپنے آنسو صاف کر‬
‫رہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پری ۔۔۔۔۔۔ آریان اس کے پاس آیا‬
‫نازلین کی خوشی کی انتہا نہ تھی‬
‫دونوں نے آگے بڑھ کر ایک دوسرے کو گلے‬
‫لگایا تھا‬
‫آریان نے اسے اپنے ساتھ ایسے لگایا تھا‬
‫جیسے کوئی اسے چھین نہ لے ۔۔۔۔۔ تھوڑی‬
‫دیر کے بعد اس نے نازلین کا ماتھا چوما‬
‫کیا تم ٹھیک ہو ؟‬
‫ہمم۔۔۔ نازلین نے اتنا ہی کہا‬
‫بیٹا تم نے مجھ سے جھوٹ کیوں بوال ۔۔۔۔۔‬
‫راشد کی آواز تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری پاپا۔۔۔۔۔‬
‫اٹس اوکے تم مجھ سے ایک پرامس کرو‬
‫بولے پاپا‬
‫تمہیں اپنی آگے کی سٹڈی آریان کے ساتھ‬
‫لنڈن میں کرنی ہے ۔۔۔۔ تم لنڈن چلی جاؤ‬
‫گی‬
‫لیکن۔۔۔۔۔ نازلین کچھ بولنے لگی‬
‫لیکن ویکن کچھ نہیں ۔۔۔۔ تم جا رہی ہو تو‬
‫بس جا رہی ہو ۔۔۔ نہیں تو تم اپنے باپ کا‬
‫مرا ہوا منہ دیکھو گی ۔۔۔۔‬
‫آخرکار وہ مان گئی تھی ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کی نظر اس پپی پر پڑی تھی ۔۔۔۔‬
‫آریان وہ پپی پکڑانا‬
‫کیوٹ ہے نا۔۔۔۔ اس نے آریان سے پپی پکڑ‬
‫کر کہا اور اس پپی کو کس کیا‬
‫______________________________‬
‫دوسری طرف دراب آئی لینڈ کےلیے نکل‬
‫چکا تھا‬
‫میں نے سب کچھ ارینج کر لیا ہے۔۔۔۔۔۔۔‬
‫لیکن تم اس بالڈی کو جلدی سے‬
‫ڈھونڈو۔۔۔۔ دراب نے دانیال اور ہاشم کو‬
‫کال کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اگر اس نے مجھ پر اٹیک کیا ہے تو اب وہ‬
‫تم سب پر بھی اٹیک کر سکتا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫مم۔۔۔۔ہاشم نے کچھ بتانا چاہا‬
‫میں تم سب کےلیے سیکورٹی کا ارینج‬
‫چاہتا ہوں اور۔۔۔۔۔۔ دراب رک گیا‬
‫اور۔۔۔۔ہاشم نے دہرایا‬
‫اور تمہاری گرل فرینڈ کےلیے بھی ۔۔۔۔۔‬
‫کچھ سوچ کر دوبارہ بوال‬
‫اچھا کیا وہ تمہاری چھوٹی ہائیٹ والی‬
‫۔۔۔۔ اس کےلیے بھی سیکورٹی کا ارینج‬
‫کرو۔۔۔ہاشم نے آنکھ ماری‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیکھ ہاشم اس کا کسی کو نہیں پتا۔۔۔۔‬
‫ہمارے نکاح کا کوئی نہیں جانتا ۔۔۔۔دراب‬
‫نے چال کر کہا‬
‫اوووہ۔۔۔۔ تو وہ ہماری بھابھی ہے ۔۔۔۔۔۔‬
‫دانیال کو اب پتا چال تھا‬
‫شٹ اپ بیک ٹو ورک ۔۔۔۔۔۔ بھولو مت میں‬
‫تمہارا باس ہو۔۔۔۔ دراب نے مصنوعی غصہ‬
‫دکھایا‬
‫بس بس ۔۔۔۔ وہ باس بعد میں پہلی دوست‬
‫ہے ہمارا۔۔۔۔ ہاشم نے کہا‬
‫_____________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سات دن بعد۔۔۔۔۔‬
‫نازلین آریان دونوں لنڈن میں تھے‬
‫پاپا آپ کیسے ہیں ۔۔۔۔۔ راشد کو اس نے‬
‫کال کی تھی‬
‫میں ٹھیک ہوں آپ سنائے‬
‫پاپا میں ٹھیک ہوں اپنا کھانے کا خیال‬
‫رکھنا آپ ۔۔۔۔‬
‫اچھا بیٹا اب مجھے کام ہے‬
‫نازلین نے راشد کی کال رکھی‬
‫چلو آنی کو اٹھاتی ہوں ۔۔۔۔۔۔ یہی سوچ کر‬
‫وہ اٹھانے چلی گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آنی اٹھو آٹھ بج گئے ہیں‬
‫بریک فاسٹ بھی بنا دیا ہے‬
‫نازلین اس کے ساتھ بیٹھی‬
‫آریان نے اس کا ار اپنی گود میں رکھ اور‬
‫اس کی کمر کے گرد اپنے ہاتھ باندھے‬
‫اس نے اپنا چہرہ نازلین کے پیٹ میں‬
‫چھپا لیا‬
‫دس منٹ اور۔۔۔۔۔۔ سوئی ہوئی آواز آئی‬
‫اف بچوں کی طرح بی ہیو مت کرو۔۔۔‬
‫نازلین نے اسے پیچھے دھکیال‬
‫آریان بامشکل اٹھا اور فریش ہونے چال گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کافی اور جوس بنانے کچن میں‬
‫چلی گئی‬
‫آریان فریش ہونے کے بعد ریڈ شرٹ اور‬
‫بلیو جینز پہن چکا تھا‬
‫وہ نیچے جانے لگا‬
‫گھر بڑا نہیں تھا لیکن کافی خوبصورت‬
‫تھا‬
‫اس نے نازلین کو دیکھا تو پیچھے سے‬
‫اسے ہگ کیا‬
‫تم بچپن سے ہی کھانا بناتے ہوئے مجھے‬
‫پریشان کرتے تھے۔۔۔۔نازلین مسکرانے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آئی لو یور ہئیر۔۔۔۔۔۔اس نے نازلین کے بالوں‬
‫کی خوشبو کو اپنے اندر اتار کہا کہا‬
‫ہٹو کام کرنے دو جاؤ ڈائننگ پر بیٹھو۔۔۔۔‬
‫نازلین نے اسے پیچھے کیا‬
‫وہ دونوں ٹیبل پر چلے گئے‬
‫واو۔۔۔۔۔تم کافی سمارٹ لگ رہے آج تو‬
‫آفس کی ساری لڑکیاں تم پر فدا ہو جائے‬
‫گی ۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔۔ مجھے پتا ہے لیکن یہ بتاؤ کہ تم‬
‫فدا ہو کہ نہیں ؟؟؟؟‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ارے میں تو ہمیشہ سے ہی اپنے بیسٹی پر‬
‫فدا تھی ۔۔۔۔ نازلین نے جوس لیتی ہوئے‬
‫کہا‬
‫بیسٹی ؟؟؟ ناز۔۔ وہ میں کہہ رہا تھا۔۔۔۔‬
‫ابھی وہ بات کرتا اس سے پہلے کال آئی‬
‫جو اس نے پک کی‬
‫جی انکل۔۔۔۔۔۔ کال راشد کی تھی‬
‫دراب شاہ کہیں غائب ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔ راشد‬
‫نے اطالع کی‬
‫ہمم ڈھونڈ نکالے گے ۔۔۔۔ آپ فکر مت کرے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم ویسے بھی میں نے اس کی جاب‬
‫چھوڑ دی‬
‫کیوں اگر انہیں شک ہو گیا تو۔۔۔۔ آریان کو‬
‫غصہ آیا‬
‫نہیں وہ کبھی نہیں ہوگا اب میں اپنے‬
‫مشن پر فوکس کر رہا ہو۔۔۔۔ راشد نے اسے‬
‫تسلی دی‬
‫____________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوسری طرف وہ اپنے آئی لینڈ کے منشن‬
‫میں تھا‬
‫کوئی پتا شال کس نے بمب فٹ کیا تھا؟؟‬
‫جی سر کوئی راجو تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جس نے بامب بالسٹ کے بعد جاب چھوڑ‬
‫دی ۔۔۔۔‬
‫اچھا پتا لگاؤ کہاں ہے وہ ۔۔۔۔دراب نے فون‬
‫رکھا‬
‫________________‬
‫نازلین رات کو پڑھ رہی تھی جب آریان‬
‫آفس سے واپس آیا‬
‫بس کر دو یار کتنا پڑھنا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫بس دو گھنٹے اور‬
‫یار مجھے ہتا ہے تم سی اے بن جاؤ گی‬
‫چلو کھانا کھا لو۔۔۔۔آریان نے ایک مرتبہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوبارہ اسے کہا‬
‫تھوڑی دیر۔۔۔نازلین نے دوبارہ کہا‬
‫آریان ہار مان کر واپس چال گیا‬
‫____________________‬
‫وہ نازلین پر جھکا ہوا تھا اپنی شدت سے‬
‫اسے قابو میں کیا ہوا تھا۔۔۔۔۔‬
‫میں تمہیں بہت چاہتا ہوں۔۔۔۔نازلین‬
‫سسکنے لگی‬
‫اس نے نازلین کی شرٹ دور پھینکی تھی‬
‫اور اس پر دوبارہ جھکا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن اچانک نازلین اٹھی تھی اور اسے‬
‫ایک تھپڑ مارا‬
‫دراب کی آنکھ کھلی تھی‬
‫یہ کیسا خواب تھا۔۔۔۔۔‬
‫کچھ پتا چال ۔۔۔۔اس نے پاکستان کال کی‬
‫وہ بندہ ل گیا ہے تم فورًا ہاکستان‬
‫پہنچو۔۔۔۔۔ دانیال نے اسے انفارم کیا‬
‫آ رہا ہوں میں ۔۔۔۔۔دراب نے شیطانی‬
‫مسکراہٹ چہرے پر اچھالی‬
‫_____________‬
‫آریان اپنے لیپٹاپ پر کام کر رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آنی روزی کو دیکھو ۔۔۔۔ یہ کھانا نہیں کھا‬
‫رہی اور رو رہی ہے ۔۔۔۔۔۔ نازلین کی آواز‬
‫آئی‬
‫کیا ہوا اسے ۔۔۔۔۔آریان نے پپی کو دیکھا‬
‫جو نازلین اپنے ساتھ لنڈن الئی تھی اس‬
‫کا نام روزی رکھا تھا لیلن آریان کو سمجھ‬
‫میں نہ آیا نازلین کا کہنا تھا کہ یہ فی‬
‫میل ہے‬
‫آنی اس کا رونا ٹھیک نہیں ہے مجھے‬
‫خوف آرہا ہے کہ کچھ ہونے واال ہے تم‬
‫آفس مت جانا۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا بات کر رہی ہو ناز ایسا کچھ نہیں ہے‬
‫آریان آفس چال گیا‬
‫_____________________‬
‫دراب ہاکستان پہنچ چکا تھا‬
‫وہ اپنے نئے گھر پہنچا تھا جو ہو بہو‬
‫پرانے گھر کی طرح تھا‬
‫وہ شخص کہاں ہے ؟ اس نے پوچھا‬
‫سٹور روم‬
‫دراب سٹور روم پہنچا‬
‫وہ شخص فرش پر تھا اور سہما ہوا تھا‬
‫کیا نام ہے تمہارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس شخص نے دراب کی ٹانگوں کو دیکھا‬
‫تو اپنے ہاتھوں سے جکڑ لیا‬
‫سر میرا نام راجو ہے میں نے کچھ نہیں‬
‫کیا‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔۔ اپنی ٹانگوں کو‬
‫چھڑوانے کےلیے دراب نے اسے دھکا دیا‬
‫وہ شخص فرش پر گرا‬
‫سر میں نے ہی یہ سب کیا لیکن پلیز‬
‫مجھے مت مارنا۔۔۔۔‬
‫دراب نے ایک گھونسا مارا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بول کیوں کیا بول۔۔۔۔۔۔ دراب نے اونچی‬
‫آواز سے کہا‬
‫سر میری بیٹی کو کینسر ہے مجھے‬
‫پیسے چاہیے تھے‬
‫میں کیسے یقین کر لوں ۔۔۔۔۔‬
‫سر اپنی موت کےلیے کوئی جھوٹ کیوں‬
‫بولے گا میں سچ ۔۔۔‬
‫راجو رونے کے ساتھ بھیک مانگنے لگا‬
‫ٹھیک ہے سب متاؤ مجھے سب کچھ ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے چھوڑا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میری بیٹی کو کینسر ہے پانچ سال کی ہے‬
‫دس الکھ چاہیے تھے تبہی کسی نے مجھے‬
‫یہ سب کرنے کا کہا لیکن ۔۔۔۔‬
‫لیکن ۔۔۔۔ دراب نے اس کی آنکھوں میں‬
‫جھانکا‬
‫لیکن ایک بکس آپ کے گھر رکھنے کا بوال‬
‫۔۔۔۔ میں نے رکھ دیا۔۔۔۔ مجھے نہیں پتا تھا‬
‫اس میں بمب تھا ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے ایک اور گھونسا مارا‬
‫تمہیں پتا بھی ہے لتنے لوگوں کی جان‬
‫چلی جاتی ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مجھے چھوڑ دو آپ جو کہو گے کرونگا۔۔۔۔۔‬
‫راجو نے دراب کے سامنے ہاتھ باندھے‬
‫کون تھا وہ شخص۔۔۔۔؟‬
‫نام نہیں پتا لیکن شکل سے پہچان‬
‫لونگا۔۔۔۔‬
‫ہاشم ہماری ساری دشمن کی تصویریں‬
‫الکر اسے دکھاؤ۔۔۔۔ دراب نے حکم دیا‬
‫سر اس میں نہیں ہے وہ ۔۔۔۔ راجو کو وہ‬
‫تصویریں دکھائی گئی‬
‫بتاؤ وہ کیسے دکھتا تھا۔۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بوڑھا سا لمبا سا۔۔۔۔۔اور ہاں سر اس کی‬
‫کار میں ڈ ی ایس لکھا تھا۔۔۔۔ اس نے‬
‫کافی سوچ کر کہا‬
‫اس کا مطلب وہ ہمارا آفس امپوائے ہے‬
‫۔۔۔۔۔دراب نے ہاتھ کا مکا بنا کر ٹیبل پر مارا‬
‫تھا‬
‫میں ابھی التا ہوں ان سب کی پکچر۔۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاشم کچھ دیر بعد آیا تو اس کے ہاتھ میں‬
‫تصویریں تھی‬
‫راجو نے ہر تصویر دیکھی ۔۔۔۔ لیکن ایک پر‬
‫وہ رکا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں سر یہی ہے وہ۔۔۔۔۔۔ اس نے دراب کو‬
‫کہا‬
‫راشد ملک ۔۔۔۔۔ دراب کا تنگ اڑا تھا‬
‫سر اب مجھے جانے دے ۔۔۔۔۔ راجو نے اسے‬
‫کہا‬
‫ایسے کیسے۔۔۔۔۔۔ دراب نے یہ کہتے ساتھ‬
‫ہی اس کے منہ پر وہ مکے مارے اور گن‬
‫نکالی‬
‫گریڈی پرسن کےلیے میرے پاس کوئی‬
‫جگہ نہیں ۔۔۔۔دراب نے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں نے اپنی بیٹی کےلیے کیا سر پلیز۔۔۔۔۔۔‬
‫اسے کینسر تھا‬
‫جب تیرا کوئی بچہ ہی نہیں تو اسے‬
‫کینسر کیسے ہو گا۔۔۔۔ فول نہ بنا دراب نے‬
‫شاطرانہ مسکراہٹ چہرے پر سجائی‬
‫سر جانے دے معاف کر دے۔۔۔۔ یہ کہتے‬
‫ساتھ اس راجو نے چاقو نکاال تھا‬
‫لیکن دراب نے گولی چالئی اور تین دفع‬
‫اس اندر سے گزاری تھی‬
‫________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد ملک کا نام سن کر دراب کا غصہ‬
‫ساتویں آسمان پر پہنچا تھا‬
‫راشد ملک غائب ہو گیا ہے ہم نے اسے‬
‫تالش کرنے کی کوشش کی ۔۔۔ہاشم نے آ کر‬
‫ایک اور دھماکہ کیا‬
‫تو اس کی بیٹی کو تالش کرتے ہیں ۔۔۔۔‬
‫دراب کو نازلین کا خیال آیا تھا‬
‫گڈ آئیڈیا ۔۔۔اس کی بیٹی کو پتہ ہوگا ہی‬
‫کہ وہ کہاں ہے ۔۔۔۔ ہاشم نے کہا‬
‫راشد کو مار ڈالوں گا۔۔۔۔دراب کی آنکھوں‬
‫سے شعلے برس رہے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے نازلین کو کال لگائی تھی‬
‫ہیلو۔۔۔بیوی ۔۔۔۔‬
‫کون ۔۔۔۔دوسری طرف سے نازلین کی‬
‫کانپتی آواز آئی‬
‫چچ چچ چچ ۔۔۔۔بھول گئی مجھے ۔۔۔۔‬
‫در۔۔۔دراب سر۔۔۔۔ اس نے نارمل رہنے کی‬
‫ایکٹنگ کی‬
‫کہاں ہو تم ۔۔۔۔۔دراب چیخا تھا‬
‫ل۔۔۔لندن ۔۔۔‬
‫میں آ رہا ہوں بےبی ۔۔۔۔بھاگنا مت نہیں تو‬
‫تمہارے باپ کو مار ڈالوں گا۔۔۔۔ دراب نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دھمکی دی‬
‫نہیں پاپا کو کچھ مت کرنا میں نہیں‬
‫بھاگوں گی ۔۔۔۔ نازلین پسینے سے شرابور‬
‫تھی‬
‫فائن ۔۔۔۔دراب نے کال کاٹی‬
‫_________________________________‬
‫اگلے دن‬
‫آریان میٹنگ کےلیے نکل چکا تھا‬
‫وہ روم میں بیٹھ کر اپنے باپ کے بارے‬
‫میں ہی سوچ رہی تھی‬
‫اس نے کال مالئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہیلو پاپا۔۔۔۔‬
‫جی بیٹا۔۔۔۔کیا ہوا۔۔۔۔۔ راشد نے مصروفیت‬
‫سے کہا‬
‫ک۔۔کچ۔۔کچھ نہیں ۔۔۔۔لو۔۔یو نازلین کی‬
‫آواز کانپ رہی تھی‬
‫لو یو ٹو ۔۔۔۔۔۔یہ آواز نازلین کے پیچھے سے‬
‫آئی تھی‬
‫جس کو راشد ملک نے اپنے فون میں بھی‬
‫سن لیا تھا‬
‫سات دن کے بعد دراب کو راشد ملک کا‬
‫اصلی چہرہ دکھا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا بائے۔۔۔۔۔۔‬
‫بیٹا کون ہے وہ ۔۔۔۔۔راشد کو شاک گزرا‬
‫آریان ہے بائے ۔۔۔۔اس نے جلدی میں کہا‬
‫اور کال کٹ کی‬
‫____________________‬
‫کچھ تو گڑ بڑ ہے آریان تو میرے ساتھ ہے‬
‫۔۔۔۔۔دوسری طرف راشد نے سوچا‬
‫کیا ہوا انکل ۔۔۔۔آریان نے اس سے پوچھا‬
‫کچھ نہیں‬
‫انکل آپ کےلیے ایک سکریٹ پلیس دھومڈ‬
‫لی ہے اب آپ سیف رہو گے۔۔۔۔‬
‫________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب اب اس کی طرف بڑھ رہا تھا‬
‫نازلین نے پنک اور بلیک رنگ کا‬
‫خوبصورت لباص پہنا تھا‬
‫اس کے قریب آیا‬
‫نازلین خاموشی سے بس فرش کو گھور‬
‫رہی تھی ۔۔۔۔۔وہ اب کانپنے لگی تھی‬
‫کون تھا فون پر۔۔۔؟‬
‫پاپا۔۔۔۔۔‬
‫نازلین کی بات سن کر اس کا غصہ تیز ہوا‬
‫تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو میرے ساتھ ۔۔۔ وہ جانے کےلیے مڑا‬
‫تھا‬
‫لیکن کیوں۔۔۔۔؟‬
‫وہ رکا تھا اور اسے ایک تھپڑ مارا تھا‬
‫وہ فرش پر گری تھی ۔۔۔۔‬
‫آنسو کچھ دنوں کے بعد دوبارہ نکلے تھے‬
‫چچ۔۔۔چچ۔۔۔چچ۔۔۔۔ چلو اب‬
‫لیکن وہ اپنی جگہ سے نہ ہلی‬
‫اف۔۔۔۔۔ڈرامہ شروع ۔۔۔! دراب تنگ آیا‬
‫آریان کو کیا بولونگی ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سمپلی اسے مسیج کرو کہ تم اپنی فرینڈ‬
‫کے گھر جا رہی ۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔نازلین نے موبائل اٹھایا اوراسے‬
‫مسیج کیا‬
‫چلو۔۔۔۔۔ دراب نے اسے کہا‬
‫آپ مجھے مارو گے؟؟۔۔۔۔ نازلین کے چہرے‬
‫پر بال کی معصومیت تھی‬
‫ہممم۔۔۔۔۔ اگر تم نے میرا حکم نہ مانا تو۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کا سوجا ہوا چہرہ دیکھا‬
‫اب چلو۔۔۔۔‬
‫نازلین اس کے پیچھے چلنے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین ملک ۔۔۔۔۔اپنا فون دو۔۔۔۔‬
‫نازلین نے اسے اپنا فون دیا‬
‫دونوں پاکستان پہنچے تھے‬
‫دراب اسے اپنے سیکرٹ فارم ہاؤس لے گیا‬
‫تھا‬
‫اسے گیسٹ روم لے گیا‬
‫میں تمہیں چھوڑ دونگا۔۔۔۔۔دراب نے اسے‬
‫خوشخبری سنائی‬
‫سچی؟؟؟؟ نازلین ایک دم اچھلی تھی‬
‫لیکن ایک شرط پر ۔۔۔۔۔تم مجھے بتاؤ‬
‫تمہارا باپ کہاں ہے ؟؟؟‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ۔۔۔۔وہ تو وہیں ہیں۔۔۔۔نازلین کو سمجھ‬
‫نہ آیا‬
‫کہاں۔۔۔۔دراب نے اپنے ناخن اس کی بازو پر‬
‫چھاپے تھے‬
‫ہمارے پرانے والے گھر میں۔۔۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫بامشکل کہا‬
‫نہیں ہے وہ وہاں پر‬
‫پھر آپ کے آفس کے کام سے باہر ہونگے‬
‫نہیں وہ آفس چھوڑ چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے سرخ چہرے کے ساتھ اسے پیچھے‬
‫دھکیال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مجھے نہیں پتا سر۔۔۔۔۔۔ نازلین کے ہوش‬
‫اڑے تھے‬
‫نازو چپ چاپ بتا دو ورنہ ۔۔۔۔۔ دراب کا‬
‫غصہ بڑھنے لگا تھا‬
‫نہیں پتا۔۔۔۔۔۔‬
‫اس نے نازلین کو دھکا دیا کو فرش پر‬
‫گری‬
‫_____________________‬
‫اس نے راشد ملک کو کال کی‬
‫دیکھ تو تیری بیٹی کے ساتھ کیا کرتا‬
‫ہوں۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چھوڑ اسے۔۔۔۔۔راشد گویا فون سے وہاں‬
‫پہنچ جاتا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دراب کا ارادہ بھانپ کر‬
‫نازلین چالئی تھی‬
‫آ۔۔۔بےبی کو ڈر لگ رہا۔۔۔۔۔ دراب نے شیطان‬
‫چہرے سے اس کی جانب دیکھا‬
‫چھوڑ دے میری بیٹی کو ۔۔۔۔۔ تو جانور ہے‬
‫۔۔۔۔راشد چالیا اس کی آواز دراب کے فون‬
‫پر آئی جس کا اسپیکر آن تھا‬
‫لیکن دراب اب نازلین کی طرف بڑھ رہا‬
‫تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جو کہ چیخ رہی تھی‬
‫دراب نے اس کی شرٹ کو ہاتھ میں لیا‬
‫تھا‬
‫تم پر میرا حق ہے ۔۔۔۔ میرا ۔۔۔ان کا بھی‬
‫نہیں بےبی ۔۔۔۔ شرٹ کھینچ کر اس نے کہا‬
‫نازلین کے کپڑے پھٹ چکے تھے‬
‫آ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راشد ملک نیند سے اٹھا تھا‬
‫انکل کیا ہوا۔۔۔۔۔ آریان اس کی طرف آیا‬
‫نازو کو کچھ نہیں ہونا چاہیے آریان ۔۔۔۔۔‬
‫راشد نے خواب بتانے کا سوچا تو رک گیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ اپنی فرینڈ کے گھر گئی ہے سہی‬
‫سالمت ہے ۔۔۔آریان نے تسلی دی‬
‫______________________________‬
‫وہ بیڈ پر بیٹھی تھی‬
‫دراب دوبارہ آیا‬
‫اور دروازہ بند کیا‬
‫تو تم نے آخری کال راشد کو کیا تھا۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کا فون چیک کیا تھا‬
‫نازلین نے سر ہالیا‬
‫اور تم کہہ رہی کہ تمہیں نہیں پتا کہ وہ‬
‫کہاں ہے ۔۔۔۔دراب نے غصے سے اس کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫طرف دیکھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔ نازلین پزل ہوئی تھئ‬
‫میرے ساتھ ہوشیاری ۔۔۔۔۔ دراب کا میٹر‬
‫گھوم چکا تھا‬
‫نہیں پتا۔۔۔۔وہ خوفزدہ سی اٹھی تھی‬
‫ریموو۔۔۔۔۔ دراب نے آنکھیں بند کی‬
‫کیا۔۔۔؟ نازلین کو سمجھ نہ آئی‬
‫کالتھ ۔۔۔۔۔ دراب نے سرخ آنکھیں دوبارہ‬
‫کھولی چہرے پر شیطانی مسکان تھی‬
‫پلیز چھوڑ دو مجھے ۔۔۔۔۔۔ اس کی آنکھوں‬
‫میں آنسو تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چھوڑ دونگا لیکن بتاؤ وہ کہاں ہے ۔۔۔۔‬
‫دراب نے دوبارہ اسے موقع دیا جسے کچھ‬
‫معلوم نہ تھا‬
‫نہیں پتا۔۔۔۔۔‬
‫ریموو۔۔۔۔ دراب چیخ کر بوال‬
‫پرابلم کیا ہے آپ کی ۔۔۔۔۔ میرے فادر کے‬
‫پیچھے کیوں پڑے ہیں۔۔۔۔ نازلین کا صبر‬
‫جواب دے چکا تھا‬
‫کیوں کہ وہی وہ شخص ہے جس نے بمب‬
‫رکھا تھا میرے منشن میں۔۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫نازلین کے بال اپنی مٹھی سے جکڑے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں کچھ بھی برداشت کر لونگی لیکن یہ‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔۔ نازلین شاک ہوئی تھی اور اسے‬
‫دھکا دیا جو فرش پر گرا تھا‬
‫نازلین نے اسے ایسے ہی تھپڑ مارا تھا‬
‫جیسے کچھ وقت پہلی اسے پڑا تھا‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہوئی مجھے تھپڑ مارنے‬
‫کی۔۔۔۔۔ اپنا سرخ چہرہ لیتے ہوئے اس نے‬
‫نازلین کو کہا‬
‫نازلین اب کانپ رہی تھی‬
‫ایک زور کا تھپڑ اب نازلین کے چہرے پر‬
‫پڑا تھا جس سے وہ بیڈ پر گری تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے اپنی بیلٹ نکالی تھی‬
‫نازلین کے دونوں بازو اس کے سر سے گزار‬
‫کر بیڈ پر ٹکائے تھے اور اس بیلٹ کی مدد‬
‫سے باندھے تھے‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔نازلین نے چیخنا شروع‬
‫کر دیا تھا‬
‫دراب اب اس کے اوپر آیا اور زبردستی‬
‫اس کے ہونٹوں پر جھکا تھا‬
‫اب میں تمہیں بتاؤ گا کہ دراب کو تھپڑ‬
‫مارنے کی سزا کیا ہے ۔۔۔۔۔۔دراب نے اپنا‬
‫رومال نکاال اور اس کی منہ کے اندر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گھسایا تھا جس سے نازلین کی چیخیں‬
‫اس لے اندر ہی دب گئی تھی‬
‫ااممنن۔۔۔۔۔۔ نازلین نے بولنے کی کوشش کی‬
‫تھی‬
‫شیطانی مسکان لے کر دراب نے اس کا‬
‫گریبان کھینچا تھا ۔۔۔۔۔ جس کی وجہ سے‬
‫اس کا سینہ اب اس کے سامنے آ چکا تھا‬
‫نازلین کی آنکھیں بند ہو چکی تھی‬
‫بغیر آواز کے رونا اب سیکھ رہی تھی‬
‫دراب کے ہونٹ اب نازلین کے انگ انگ میں‬
‫تشدد کر رہے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے انداز میں شدت تھی جسے اٹھارہ‬
‫سال کی لڑکی برداشت نہیں کر پا رہی‬
‫تھی نکاح کے معنی کو سمجھنے کی‬
‫بجائے نازلین کو یہ سب دیکھنا پڑ رہا تھا‬
‫۔۔۔۔‬
‫دراب دس منٹ بعد اپنے ہونٹوں کو‬
‫ریسٹ دیتے ہوئے پیچھے ہوا تھا‬
‫اس نازک سی لڑکی کا جائزہ لیا تھا جس‬
‫کی سانسیں پورے کمرے میں پھیلی‬
‫ہوئی تھی دراب کا دل رحم کھانے لگا جب‬
‫وہ لمحہ یاد آیا جب اس نے نکاح کیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس پر اپنی ضد کی ساتھ ساتھ اپنا حق‬
‫بھی حاوی ہونے لگا تھا۔۔۔۔۔‬
‫اپنا گرم ہاتھ اس نے نازلین کی کمر پر‬
‫رکھا تھا جس کی آنکھیں اب اور زور سے‬
‫بند ہوئی تھی ہاتھ جیسے ہی نیچے بڑھا‬
‫تھا نازلین نے خود کو سکیڑنا شروع کیا‬
‫تھا‬
‫دراب نے اپنی شرٹ اتاری اور دوبارہ اس‬
‫پر آیا‬
‫آج تو تم گئی ۔۔۔۔۔دراب نے اپنا چہرہ اس‬
‫کے سینے میں چھپایا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور اس کی کمر کو ناخنوں سے خراش‬
‫لگائی‬
‫اس کی آواز دھیمی سی نکل رہی تھی‬
‫جو کہ دراب کے حواس کو بے حال کر رہی‬
‫تھی‬
‫سسکتی نازلین اب اپنے آنسو سے تکیہ‬
‫بھگو رہی تھی‬
‫جب دراب کا ہاتھ اس کی ٹانگ کی جانب‬
‫بڑھا تھا‬
‫اس کے انداز میں وحشت تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کا معصوم چہرہ گویا وہ بھول چکا‬
‫تھا‬
‫صرف میرا حق ہے تم پر بیوی ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫اس کی گردن پر جھکا تھا‬
‫جبکہ نازلین اپنے نئے احساسات کی وجہ‬
‫سے سر دائیں بائیں ہال رہی تھی‬
‫خون سے اس کا جسم بھر چکا تھا‬
‫لیکن دراب کا جنونی انداز ختم نہ ہوا‬
‫لمبے وقت کے بعد نازلین کو اس نے آزاد‬
‫کیا‬
‫خود فریش ہونے وہ واشروم چال گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور گیلے تولیہ لیے باہر نکال‬
‫اس تولیے سے اس نے نازلین کے زخموں‬
‫کو صاف کیا تھا‬
‫افسردگی اس کے چہرے پر چھائی تھی‬
‫جب اس نے زخم دیکھے‬
‫اس نے اس کے منہ سے رومال نکاال‬
‫اور اس کے ہاتھ آزاد کیے‬
‫ہاتھ کھلتے ساتھ ہی نازلین خود میں‬
‫سمٹ گئی تھی‬
‫دراب نے فورًا اس پر بلینکٹ کروایا‬
‫اور کپڑے تبدیل کر کے وہ جانے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن رک کے دوبارہ نازلین کو دیکھا‬
‫نازلین مسلسل رو رہی تھی‬
‫دراب نے روم کی الئٹ آف کی اور باہر‬
‫سے دروازہ الک کیا تا کہ وہ جا نا پائے‬
‫تھکاوٹ کی وجہ سے وہ اپنے روم میں جا‬
‫کر سو گیا تھا‬
‫لیکن نازلین ساری رات روتی رہی تھی‬
‫وہ اس سب کو کیا نام دیتی ۔۔۔۔۔۔ جبکہ‬
‫کہنے کو وہ اس کے نکاح میں تھی‬
‫_________________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کھڑکی سے سورج کی کرنیں نکلنے پر اس‬
‫نے کھڑے ہونے کی کوشش کی‬
‫لیکن ٹانگوں میں درد کی وجہ سے اس‬
‫سے نا ہوا‬
‫وہ مشکل سے ہی چل سکی اور نہانے لگی‬
‫اس نے نہانے کے بعد خود کو ٹاول سے کور‬
‫کیا‬
‫اس کے کپڑے اس فارم ہاؤس میں نہیں‬
‫تھے‬
‫وہ بیڈ پر آئی اور چادر سے خود کو ڈھانپا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫درد کی وجہ سے اس نے بیڈ سے ٹیک‬
‫لگائی‬
‫دراب ہاشم کی طرف گیا تھا‬
‫اس گرل نے کچھ نے نیوز بتائی ؟؟ ہاشم‬
‫نے اس سے پوچھا لیکن وہ چپ ہی رہا‬
‫بتا با۔۔۔۔ دانیال نے اسے جھنجھوڑا‬
‫آئی نو۔۔۔۔۔ وہ جانتی ہے کہ اس کے ڈیڈ‬
‫کہاں ہے لیکن دس بچ از ناٹ ٹیلنگ ۔۔۔۔‬
‫دراب نے دانت پیسے‬
‫تو کیا ہوا۔۔۔۔اسے کچھ دن کھانا نا دے ۔۔۔۔‬
‫پھر وہ سب بتائے گی ۔۔۔۔ ہاشم کے دماغ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں ترکیب آئی‬
‫ہممم۔۔۔۔۔ دراب نے اس پر سوچا‬
‫______________________________‬
‫دو رات کو دوبارہ اس کے روم میں گیا تھا‬
‫وہ اسے آتا دیکھ کر ہی کانپنے لگی تھی‬
‫اس نے خود کو بالنکٹ سے ڈھانپنا شروع‬
‫کیا‬
‫بولو۔۔۔راشد ملک کہا ہے ؟؟؟؟؟ دراب نے‬
‫ایک وارننگ دی‬
‫نہ۔۔نہیں ۔۔۔پتا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے ۔۔۔۔۔ دراب نے ایک جھٹکے سے‬
‫بالنکٹ دور اچھاال تھا‬
‫اس نے اپنے بازو لپیٹ کر خود کو ڈھانپنے‬
‫کی کوشش کی‬
‫سو۔۔۔۔ کل کی سزا تمہارے لیے کافی نہیں‬
‫تھی ۔۔۔۔ دراب نے اسے گھورا تھا‬
‫نازلین رونے لگی تھی‬
‫دراب اس کے نزدیک آیا اور ایک ہاتھ اس‬
‫کی ایک ٹانگ پر پھیرنے لگا تھا‬
‫اس نے اس کا ہاتھ جھٹکا اور بیڈ کے ایک‬
‫کونے میں چلی گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم مجھے اور سزا دینے پر کیوں اکسا‬
‫رہی ہو ۔۔۔۔ادھر آؤ۔۔۔۔۔وہ بھڑکا تھا‬
‫نازلین نے سر نفی میں ہالیا تھا‬
‫اچھا۔۔۔۔تو پھر ضدی لڑکی ۔۔۔اب میری‬
‫باری ۔۔۔۔۔اس نے کھڑے ہوتے ساتھ اپنی‬
‫شرٹ اتاری تھی‬
‫نازلین نے اسے دیکھا وہ جانتی کی کہ اب‬
‫اس کی خیر نہیں ہے وہ اس کی طرف‬
‫بڑھے گا ایک اور مرتبہ وہ بے بس تھی‬
‫لیکن کچھ کر بھی نہیں سکتی تھی‬
‫سوائے اپنی آنکھیں بند کرنے کے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اسے بازو سے پکڑ کر زبردستی‬
‫بیڈ کے درمیان کیا تھا‬
‫اسے لٹا کر اس کے اوپر آیا تھا‬
‫زبردستی اس کے اوپر آیا تھا‬
‫نازلین اب ننھے ہاتھ اس کے سینے پر مار‬
‫کر اسے پیچھے دھکیلنا چاہتی تھی‬
‫جانے دو مجھے ۔۔۔۔پین ہوگا۔۔۔لیو می ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے ٹاول اس پر سے اتار کر ایک کونے‬
‫میں پھینکا تھا‬
‫نو بےبی ۔۔۔۔ایسا سوچنا بھی مت کہ میں‬
‫تمہیں جانے دونگا۔۔۔۔دراب نے اس کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گردن میں اپنا چہرہ چھپایا جدھر پچھلی‬
‫رات کی سرخیاں واضع تھی لیکن اسے‬
‫کیا۔۔۔۔۔ اب وہ جگہ جگہ اپنے ہونٹوں سے‬
‫مہر لگا رہا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔نازلین کی ایک ہی صدا تھی‬
‫اس نے اپنے ہونٹ نازلین کے ہونٹ پر‬
‫رکھے تھی لیکن نازلین نی اپنا منہ زور‬
‫سے بند کیا تھا‬
‫جب دراب اپنا ایک ہاتھ اس کے تھائی پر‬
‫لے گیا ۔۔۔۔۔ اس شدت کو برداشت نہ کرنے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پر نازلین نے اپنا منہ کھوال تھا دراب نے‬
‫اپنی سانسیں اس کے اندر انڈیلی تھی‬
‫تم میرا نشہ ہو ۔۔۔۔۔۔ وہ مدہوش ہو چکا‬
‫تھا۔۔۔۔۔ اس کے سینے کے گرد اپنا چہر‬
‫چھپایا اور دل کے مقام پر اپنے لب سختی‬
‫سے مسلے تھے ۔۔۔۔۔‬
‫نہیں ۔۔۔۔۔ نازلین چال رہی تھی‬
‫دراب نے اپنے ہاتھوں کو اس کی کمر کے‬
‫گرد باندھ کر اسے پل بھینچ کر اپنے ساتھ‬
‫لگایا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کی کمر اب مسل رہی تھی درد کی‬
‫ایک ٹھیس اٹھتی محسوس ہوئی تھی‬
‫نہیں نہیں ۔۔۔۔ میں سچی میں نہیں جانتی‬
‫کہ پاپا کہاں ہیں ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کی آنکھوں میں جھانکا‬
‫پلیز۔۔۔۔نازلین نے التجا کی‬
‫دراب اس کے ہونٹوں کا مرکز میں لیتے‬
‫ہوئے آرام سے اپنے ہونٹ ان پر رکھ چکا‬
‫تھا‬
‫نازلین نے دراب کی کمر کو دونوں ہاتھوں‬
‫سے زور سے تھاما تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اب میں خود کو نہیں روک سکتا۔۔۔آئی‬
‫وانٹ یو۔۔۔۔۔ وہ اس کی گردن پر جھکا تھا‬
‫لیکن پین ہوگا ۔۔۔۔ نازلین کو کل کی روداد‬
‫یاد آئی تھی‬
‫نہیں ۔۔۔۔۔ تمہیں آرام ملے گا۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے یقین دالنا چاہا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔ نازلین تڑپ رہی تھی‬
‫شششش۔۔۔۔۔۔ خود کو نارمل رکھنے کی‬
‫کوشش کرو۔۔۔ دراب دوباہ اس کی گردن‬
‫پر جھکا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اٹس پیننگ۔۔۔۔۔نازلین نے آنکھیں بند کی‬
‫تھی‬
‫اب؟؟ دراب نے آہستہ سا اپنے ہونٹ اس‬
‫کی گردن سے مس کیے تھے ۔۔۔۔‬
‫میں تھک چکی پلیز اور نہیں۔۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے جان چھڑانی چاہی‬
‫دراب نے اسے اپنی پناہوں میں لے لیا‬
‫سو جاؤ بےبی ۔۔۔۔ اس کی کمر سہالنے لگا‬
‫نازلین نے اپنا سر اس کے سینے پر ٹکایا‬
‫تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور دراب نے اپنی بازو اس کے گرد رکھی‬
‫تھی جب اسے ایک کال آئی‬
‫جسے سن کر اس نے فورًا سے پہلے کپڑے‬
‫پہنے‬
‫اور روم سے باہر نکال‬
‫جبکہ تھکی ہاری نازلین ابھی بھی سو‬
‫رہی تھی‬
‫_____________________________‬
‫دوسری طرف دلشاد دراب کے فارم ہاوس‬
‫پہنچی تھی‬
‫ایکسکیوز می ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جی میم گڈ مارننگ آپ یہاں اتنے دنوں‬
‫بعد؟؟؟ نوکر نے کہا‬
‫جی مجھے ہاشم نے بالیا ہے ۔۔۔۔پلیز بتا‬
‫دے کہ وہ کہا ہے ۔۔۔۔اس نے مسلرا کر کہا‬
‫میم دراب اور ہاشم دونوں کل رات کسی‬
‫امپورٹنٹ کام سے باہر گئے ہیں ۔۔۔۔‬
‫اچھا چلو پھر میں انتظار کر لیتی ہوں‬
‫۔۔۔۔۔‬
‫جی میم ۔۔۔نوکر وہاں سے چال گیا‬
‫___________________________‬
‫وہ اٹھی اور درد سے رونے لگی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا پلیز ہلپ می ۔۔۔۔۔ نہیں تو میں خود‬
‫کو مار دونگی بہت درد ہو رہا‬
‫اس نے پہننے کےلیے کچھ تالش کرنا چاہا‬
‫تو اسے دراب کی شرٹ ملی جو وہ ادھر‬
‫ہی چھوڑ گیا تھا‬
‫اس نے مشکل سے وہ پہن لی‬
‫وہ اٹھنے کی کوشش کرنی لگی لیکن‬
‫فرش پر جا گری‬
‫اور رینگ کر ایک کونے میں چلی گئی‬
‫____________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شٹ ہمارے ہاتھوں نکل گئے ۔۔۔۔۔ ہاشم نے‬
‫دروازہ توڑا‬
‫میں راشد ملک کو کسی قیمت نہیں‬
‫چھوڑ سکتا۔۔۔۔۔ دراب کی ہمت جواب دے‬
‫رہی تھی‬
‫اس سے پہلے وہ کچھ اور پالننگ پالٹنگ‬
‫کرے ہمیں اسے پکڑنا ہی ہوگا۔۔۔۔۔۔ہاشم نے‬
‫اسے تسلی دی‬
‫ہممم۔۔۔۔۔‬
‫چلو گھر چلتے ہیں ۔۔۔۔ میں بہت تھک چکا‬
‫ہوں۔۔۔ کل رات سے ڈھونڈ رہے ہیں ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشم نے کہا‬
‫ہمم۔۔۔۔تھک تو میں بھی گئا ہوں ۔۔۔چلو‬
‫چلیں‬
‫__________________\_________‬
‫کب تک ایسے ہی انتظار کرونگی ۔۔۔۔۔‬
‫مجھے ہاشم کے روم میں جانا چاہیے‬
‫وہ روم میں گئی جو الک تھا‬
‫اف کی تو آنا بھول گئی ۔۔۔۔۔چلو گیسٹ‬
‫روم جاتی ہوں‬
‫روم ان الک کیا اور اندر داخل ہوئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کسی کے سسکنے کی آواز پر وہ چونک‬
‫گئی‬
‫کون ہے یہاں؟؟ اس نے ادھر ادھر دیکھا‬
‫پلیز مجھے مت مارنا۔۔۔۔‬
‫دلشاد کی نظر اس مجسمے پر پڑی ۔۔۔۔‬
‫لڑکی نے اپنا چہرہ گھنٹوں میں دیا ہوا تھا‬
‫وہ اس کے قریب آئی اور بالوں کو چھوا‬
‫ہائے ۔۔۔۔ میں تمہیں کوئی نقصان نہیں‬
‫پہنچاؤ گی ۔۔۔۔۔ دلشاد لے لہجے میں نرمی‬
‫تھی‬
‫اپنی سہلیلی کی آواز سن کر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے اسے اپنا چہرہ دکھایا‬
‫دلشاد اپنی دوست کو اس حالت میں‬
‫دیکھ کر شاک ہوئی تھی‬
‫\\\\__________________________‬

‫نازلین نے سر اٹھا کر دیکھا تو دلشاد‬


‫کھڑی تھی ۔ دلشاد اسے اس حالت میں‬
‫دیکھ کر شاک ہو گئی تھی اسے اپنی‬
‫آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا تھا ۔۔۔نازلین۔۔۔‬
‫اسے گلے لگایا تھا ۔۔۔۔دلشاد میری مدد کرو‬
‫پلیز۔۔۔نازلین تم اتنے دنوں سے کہاں تھی‬
‫میں تمہیں اتنا تالش کیا۔۔۔لیکن نازلین تو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بس روئی جا رہی تھی دلشاد نے اس اس‬
‫کے حلیے پر نظر ڈالی جس نے صرف ایک‬
‫شرٹ پہنی ہوئی تھی‬
‫بولو کیا ہوا تمہارے ساتھ ۔۔۔اس کا چہرہ‬
‫ہاتھ میں تھاما تھا‬
‫پلیز میری مدد کرو دلشاد نازلین ایک ہی‬
‫بات دہرا رہی تھی‬
‫دیکھو مدد تب کرونگی نا جب تم بتاو گی‬
‫کہ تمہارے ساتھ ہوا کیا ہے‬
‫اس پر نازلین اور رونے لگی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا مت بتا پہلے اٹھ اور چینج کر کیا‬
‫حالت بنائی ہوئی ہے تو نے‬
‫اس نے اٹھنے کی کوشش کی لیکن درد‬
‫کی وجہ سے اٹھا نا گیا‬
‫کیا ہوا نازلین‬
‫میں۔۔۔۔فرش پر سو گئی تھی ۔۔۔اب میری‬
‫ٹانگیں درد کر رہی ۔۔۔ایک سیکنڈ سوچا‬
‫اور پھر نازلین نے اسے بتایا‬
‫دلشاد کو اس کے جواب سے تسکین نہیں‬
‫ملی تھی نازلین کو اس نے سسکتے ہوئے‬
‫دیکھا اس نے واشروم جانے میں اس کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مدد کی تم نہانے جاؤ میں کپڑوں کا‬
‫ارینج کرتی ہوں‬
‫وہ شاور کے نیچے کھڑی ہوئی اورشاور آن‬
‫کیا گرم پانی اس کے اوپر سے بہنے لگا تھا‬
‫نہانے کے بود اس نے خود کو آئینے میں‬
‫دیکھا اس کی نازک بدن پر اب جگہ جگہ‬
‫الل نشان تھے اس کے نازک جلد پر اب درد‬
‫کی ٹھیس دوڑ رہی تھی‬
‫دراب سر بہت برے ہیں مجھ سے اسلئے‬
‫نکاح کیا تھا تا کہ وہ مجھے ایسا درد دیں‬
‫سکے ۔۔۔اس نے خود کو آئینے میں کہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دلشاد نے دروازہ کھٹکھٹایا تو اس نے‬
‫اپنےآنسو صاف کیے‬
‫کیا ہوا دلشاد ۔۔۔‬
‫لے ڈریس لے لو بیڈ پر رکھا ہے ۔۔۔ دلشاد نے‬
‫ڈریس رکھا جو الئٹ سکن رنگ کا تھا اور‬
‫نیچے بلیک ہاجامہ تھا‬
‫نازلین خود کو ٹاول سے لپیٹتی باہر آئی‬
‫اور ڈریس پہنا‬
‫کیا تم تیار ہو گئی دلشاد نے باہر سے آواز‬
‫آئی نازلین نے اسے اندر آ جانے کا کہا تو‬
‫وہ روم کے اندر آئی لیکن نازلین ابھی بھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سسک رہی تھی نازلین بول نا تو کہا تھی‬
‫اتنے دن اس کے ساتھ بیٹھ کر دلشاد نے‬
‫اسے کہا لیکن نازلین نے اس سے نظریں‬
‫چرائی تھی‬
‫مجھے یاد ہے جب میں الہور گئی تھی‬
‫پیپر دینے اور تو نے سی اے انٹری اگزیم‬
‫اور تیرے پاپا کی پروموشن ہوئی تھی‬
‫لیکن اس کے بعد میں نے تجھ سے بات‬
‫کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہو‬
‫پایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور ہھر اس دن کب منشن میں بامب‬
‫بالسٹ ہوا میں نے تجھے دیکھا میں‬
‫کنفیوز تھی اسی لیے تجھے نہ بالیا میں‬
‫ہاسپیٹل بھی آئی لیکن انکل نے بتایا کہ تو‬
‫لنڈن چلی گئی ہے آریان کے ساتھ تو پھر‬
‫تو یہاں کیسے ؟؟؟؟؟‬
‫میں نہیں بتا سکتی ۔۔۔نازلین نے فرش کو‬
‫گھورا‬
‫پلیز بتا نا۔۔اس نے نازلین کو تھوڑی کو‬
‫اوپر کرتے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ میں۔۔۔۔وہ بتاتے ہی لگی جب روم کا‬
‫دروازہ دھڑام سے کھال تھا‬
‫نازلین کی نظر ہاشم اور دراب پر پڑی تو‬
‫وہ دلشاد کے پیچھے چھپ گئی‬
‫اچھا ہوا ہاشم تم آ گئے میں تمہیں اپنی‬
‫بیسٹی سے ملواتی ہوں یہ ہے نازلین راشد‬
‫ملک ۔۔۔۔دلشاد خوشی سے بولی‬
‫دلشاد باہر چلو۔۔۔۔ہاشم دھاڑا تھا‬
‫نازلین نے دلشاد کو سختی سے پکڑ لیا تھا‬
‫اور خود اس کے پیچھے چھپ رہی تھی‬
‫کیا۔۔۔۔۔دلشاد چالئی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سنا نہیں تم نے گیٹ آؤٹ ۔۔۔اب کی بار‬
‫دراب نے کہا‬
‫اووو پلیز دراب مجھ سے ایک لفظ بھی‬
‫مت کہو ۔۔۔‬
‫ہاشم دلشاد کولے کر جا۔۔۔۔دراب نے ہاشم‬
‫کو سختی سے کہا‬
‫مت جاؤ پلیز۔۔۔نازلین نے دلشاد کے پیچھے‬
‫چھپ کر اسے جانے سے روکا‬
‫ہاشم سنا تو نے دلشاد کو لے کر جا۔۔۔دراب‬
‫کا پارا ہائے ہوا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوووو مسٹر شاہ یہ باسی ایٹیٹیوڈ میری‬
‫جوتی کےلیے ہوگا تو بھول گیا میں دلشاد‬
‫ہوں اور اپنی بیسٹی چھوڑ کر کہیں نہیں‬
‫جاؤ گی ۔۔۔دلشاد نے انگلی اٹھا کر دراب‬
‫کو نشانہ بنایا‬
‫اچھا لیکن میں لڑکی سے بات کرنا چاہتا‬
‫ہوں ۔۔۔دراب نارمل ہوا‬
‫لیکن۔۔۔دلشاد نے بولنا چاہا‬
‫دلشاد پلیز پیچ میں مت گھسو۔۔۔۔ہاشم نے‬
‫اس کی بات کاٹی‬
‫اوکے ۔۔۔دلشاد چپ ہو گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے نازلین کا ہاتھ تھاما اور اسے روم‬
‫کے ایک کونے میں لے گیا‬
‫ایک لفظ بھی منہ سے مت نکالنا نہیں تو‬
‫تمہاری ساری فیملی کام سے جائے گی ۔۔۔‬
‫دراب کا ہاتھ اس کی گردن پر تھا‬
‫نازلین نے اپنی آنکھیں مسلی تھی جس‬
‫کی وجہ سے آنسو چہرے پر پھسلے تھے‬
‫اس دونوں کو چھوڑکر وہ ہال میں چال‬
‫گیا‬
‫ہاشم مجھے ائسا کیوں لگتا ہے تمہارا یہ‬
‫دوست بہت سخت ہے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بےبی پلیز۔۔۔ہاشم کو غصہ آیا‬
‫اوکے اوکے ۔۔۔دلشاد جانے لگی‬
‫دلشاد ۔۔۔ہاشم نے اسے بالیا‬
‫وہ مڑی تو ہاشم نے اس گول مٹول‬
‫ہونٹوں کو چھوا تھا‬
‫لو یو۔۔۔۔ہاشم نے پیچھے ہٹ کر کہا‬
‫________________________‬
‫میں نے سب ارینج کر دیا ہے انکل پریشان‬
‫مت ہو ۔۔۔۔آریان نے کہا‬
‫کیا مطلب ہے تمہارا ۔۔۔اسے سمجھ نہ آئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں نے ہمارے خالف تمام ثبوت مٹا دیے‬
‫ہیں‬
‫یہ چیز۔۔۔۔بہت اچھے ۔۔۔۔راشد کے چہرے ہر‬
‫شیطانی مسکراہٹ تھی‬
‫اب ہمیں اگلے پالن پر عمل کرنا چاہیے‬
‫ہاہاہاہاہا ہاں۔۔۔کچھ دن ۔۔۔اس کے بعد‬
‫تمہارا نام بھی نہیں رہے گا اس دنیا میں۔۔۔‬
‫راشد کے چہرے پر دوبارہ شیطانی‬
‫مسکراہٹ امڈی تھی‬
‫___________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ اپنے روم میں سب کچھ تہس نہس کر‬
‫چکا تھا‬
‫ہاشم نے آ کر اسے روکا رک جا دراب کالم‬
‫ڈاؤن ۔۔۔ہاشم نے اسے روکنا چاہا‬
‫کرنے دے مجھے ۔۔۔دراب آپے سے باہر تھا‬
‫دوسری طرف دلشاد نے نازلین سے دوبارہ‬
‫پوچھا تھا‬
‫لیکن اس نے ریسٹ کا بہانہ بنایا دلشاد نے‬
‫اسے کل بتانے کا کہا‬
‫______________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ رات کو دیر کے بعد اس کے روم میں‬
‫آیا‬
‫نازلین چھپنے کی وجہ سے بیڈ کے نیچے‬
‫سو رہی تھی لیکن دراب نے اسے دیکھ لیا‬
‫اور ایک جھٹکے سے باہر نکاال‬
‫بولو دلشاد کو کچھ بتایا ۔۔۔‬
‫نہیں‬
‫گڈ اور بولنا بھی مت ۔۔۔اس کی گال‬
‫تھپتھپاتے ہوئے بوال‬
‫مجھے جانے دو پلیز‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چپ چاپ ریسٹ کرو نہیں تو چھوڑونگا‬
‫نہیں‬
‫نازلین کانپنے لگی تھی دراب اس کے ساتھ‬
‫سو گیا اپنی ایک بازو کو اس پر سے گزار‬
‫کر اسے اپنے ساتھ لگا چکا تھا‬
‫صبح سویرے ہی اس سے پہلے وہ اس کے‬
‫روم سے نکل چکا‬
‫__________________________‬
‫اگلے دن دلشاد نے ڈریس دیے جو کہ اس‬
‫کےلیے کافی تھے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے بعد نازلین کو ڈائننگ میں کے کر‬
‫گئی‬
‫ہاشم نے اسے آتا دیکھا تو مٹھیاں بھینچی‬
‫تھی‬
‫اس لڑکی کو کھانا نہیں دینا چاہیے تھا‬
‫دراب‬
‫اس نے دو دن سے کچھ نہیں کھایا ۔۔۔‬
‫دراب نے نازلین کا پیال چہرہ دیکھا‬
‫جب تک دلشاد ہے ہم اسے ٹارچر نہیں کر‬
‫سکتے ۔۔۔دراب نے ہاشم کو کہا‬
‫لیکن ۔۔۔ہاشم حیران ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں تیرا اور دلشاد کا رشتہ خراب نہیں‬
‫کرنا چاہتا یار۔۔۔دراب نے اسے دیکھ کر کہا‬
‫سب نے کھانا کھایا اور روم میں چلے گئے‬
‫اس کے بعد دراب نے نازلین کو ہانے روم‬
‫میں بالیا تھا‬
‫کانپتے ہوئے وہ اس کے روم میں داخل‬
‫ہوئی‬
‫دروازہ الک کرو۔۔۔دراب نے آرام سے کہا‬
‫نازلین نے اپنی آنسو سے بھری آنکھوں سے‬
‫اس کی جانب دیکھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچانک ہی وہ دروازہ کو زور زور سے‬
‫بجانے لگی تھی تاکہ دلشاد اس کی کوئی‬
‫ہیلپ کر سکے‬
‫آ۔۔۔۔نازو۔۔۔دلشاد تو گئی ہوئی ہے ہاشم کے‬
‫ساتھ گھومنے‬
‫چھوڑ دو پلیز۔۔۔۔‬
‫بتاؤ تمہارا باپ کہاں ہے ۔۔۔۔‬
‫لیکن نازلین خاموش رہی‬
‫دراب اس دفع بھی اس کے کپڑے پھاڑ‬
‫چکا تھا اور اسے بیڈ پر دھکا دیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے اوپر آ کر اس کے ہونٹوں پر جھکا‬
‫تھا‬
‫میں اور نہیں برداشت کر سکتی پلیز۔۔۔‬
‫اس نے التجا کی‬
‫تو بتا دو میں بھی نہیں چاہتا یہ سب ۔۔۔‬
‫دراب نے اس کی گال کو چھوا‬
‫مجھے سچ میں نہیں پتا آپ کو ایسا‬
‫کیوں لگتا ہے کہ میں جھوٹ بول رہی ۔۔۔‬
‫نازلین نے کہا‬
‫تم بہت خوبصورت ہو ۔۔۔دراب کے دونوں‬
‫ہاتھ اب اس کی گردن پر رینگ رہے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین خاموش رہی‬
‫دراب نے پھر اسے چھوڑا‬
‫نازلین نے دل ہی دل میں شکر ادا کیا تھا‬
‫اور اپنے پھٹے کپڑے پہنے اس کے بعد اس‬
‫نے ڈائری لکھنی شروع کی‬
‫کچھ دیر بعد وپ اپنے کمرے میں آئی‬
‫تھی‬
‫ایک کونے میں بیٹھ کر وہ اپنی زندگی کو‬
‫سمجھنے کی کوشش کر رہی تھی اس کی‬
‫زندگی کیا سے کیا ہو گئی تھی اس نے‬
‫سوچ لیا تھا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ دراب شاہ کو اپنے پاپا کا بالکل بھی‬
‫نہیں بتائے گی یہی سوچ کہ اس نے فون‬
‫کرنے کا سوچا‬
‫نہایت مشکل سے چل کر وہ ہال پہنچی‬
‫اور اس نے آریان کو کال کی‬
‫آریان پاپا کہاں ۔۔۔۔‬
‫وہ میرے ساتھ ہیں کیوں؟؟‬
‫انہیں تم کہی دور لے دراب شاہ کو لگتا ہے‬
‫انہوں مے بمب بالسٹ کروایا تھا وہ کسی‬
‫بھوکے کتے کی طرح پاپا کے پیچھے پڑا‬
‫ہے دن رات ڈھونڈتا ہے تم پلیز انہے کہی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دور لے جاؤ۔۔۔نازلین کی آواز اب ہچکیاں‬
‫لے رہی تھی‬
‫واٹ۔۔۔دوسری طرف آریان کے پاؤں کے‬
‫نیچے سے زمین نکلی تھئ‬
‫ہا ۔۔۔آریان ۔۔۔پاپا کو دور لے جاؤ۔۔۔مجھے‬
‫پتا ان نے ایسا کچھ نہیں کیا ۔۔۔وہ کچھ‬
‫نہیں کر سکتے ۔۔۔۔نازلین نے جلدی مگر‬
‫آہستہ سا کہا‬
‫بےبی تم کہاں ہو۔۔۔۔‬
‫آریان اس نے مجھے کڈنیپ کیا۔۔۔اور۔۔۔۔‬
‫نازلین اونچا رونے لگی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور۔۔۔۔‬
‫اس نے مجھ سے زبردستی نکاح کروایا‬
‫اور مجھے کہیں کا چھوڑا۔۔۔۔‬
‫آریان نے مٹھیاں بھینچی تھی ضبط کی‬
‫انتہا پر تھا لیکن ایک آنسو اس کی گال پر‬
‫پھسال تھا‬
‫میں تمہارے ساتھ ایسا نہیں ہونے‬
‫دونگا۔۔۔۔‬
‫نہیں تم یہاں مت آنا بس تم پاپا کو سیف‬
‫کرنا۔۔۔مجھے تو نہیں پتا آپ دنووں کہا ہو‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہھر بھی دراب مجھے پنش کرتا ہے ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے اسے منع کیا‬
‫انکل سییف ہیں تم فلر مت لرو لیکن اس‬
‫دراب شاہ کو میں کسی الئک نہیں‬
‫چھوڑونگا۔۔۔۔آریان دھاڑا تھا‬
‫آریان ۔۔۔۔نازلین سسکنے لگی تھی‬
‫آئی لو یو۔۔۔۔ میں تمہیں اس کے چنگل سے‬
‫آزاد کروائی گا میں تمہارے پاس آؤں گا‬
‫بائے ۔۔۔۔۔ اگر انہیں پتا چل گیا تو وہ‬
‫دوبارہ مجھ پر تشدد کرے گا ۔۔۔دو منٹ‬
‫کی خاموشی کے بعد وہ بولی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین واپس روم چلی گئی‬
‫___________________________‬
‫دوسری طرف ہاشم نے دراب کو فورًا آفس‬
‫بلوایا تھا‬
‫کیا ہوا ہاشم ۔۔۔۔۔ دراب کی سمجھ میں‬
‫نہیں آیا کب اچانک ہاشم کا ہاتھ دراب پر‬
‫اٹھا تھا‬
‫واٹ دا۔۔۔۔۔دراب شاک تھا‬
‫تو نے اس گرل کا ریپ کیا؟؟؟؟ ہاشم نے‬
‫اس کا گریبان تھاما تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نن۔۔۔نہیں تو ۔۔۔۔۔۔ بیوی ہے ۔۔۔۔ دراب‬
‫گھبرایا تھا‬
‫جھوٹ۔۔۔۔۔مت بول نکاح کے نام پہ تو کیا‬
‫کر رہا اس کے ساتھ ۔۔۔۔۔ ہاشم کو غصہ آیا‬
‫نہیں یار ۔۔۔۔۔ ایسا کچھ بھی نہیں کیا۔۔۔۔‬
‫تو تو جانتا‬
‫میں یہ جانتا تھا کہ تم دونوں ایک‬
‫دوسرے کے ساتھ دونوں کی مرضی سے‬
‫ہو ۔۔۔۔لیکن اب مجھے بتا چال کہ تو نے اس‬
‫کے ساتھ گن پوائنٹ پر نکاح کیا ۔۔۔۔۔‬
‫چھی ۔۔۔۔۔ یہ چیک کر ۔۔۔ہاشم نے ایک پیپر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے سامنے کیا اس پر نازلین کی آریان‬
‫کے ساتھ کی گئی بات چیت تھی‬
‫اس بچ نے ۔۔۔اپنے اس دوست کو کال کی‬
‫۔۔۔؟؟؟ شی بالڈی ۔۔۔دراب کا پارا ہائے ہوا‬
‫تھا لیکن اس سے پہلے وہ کچھ اور کہتا‬
‫جب ہاشم کا ہاتھ اس کی دوسری گال کو‬
‫بھی الل کر گیا تھا‬
‫تو جانتا ہے نا۔۔۔کہ ہم کبھی بھی کسی‬
‫بےگناہ کے ساتھ برا نہیں کر سکتے۔۔۔اور‬
‫اس کی باتوں سے لگ رہا ہے کہ یہ بے‬
‫قصور ہے اور تو نے اس کے ساتھ ظلم کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہے ۔۔۔۔کس جگہ لکھا ہے کہ نکاح میں لی‬
‫گئی عورت کے ساتھ ظلم کرنا ۔۔۔بغیر‬
‫کسی غلطی کے اس پر تشدد کرنا جائز ہے‬
‫؟؟؟؟ ہاں۔۔۔۔۔ ہاشم نے اس کا چہرہ اپنی‬
‫جانب کیا تھا‬
‫ایم سوری ۔۔۔ہاشم ۔۔۔دراب نے جان‬
‫چھڑائی تھی‬
‫نو سوری ۔۔۔‬
‫میں تمہارا باس ہوں ۔۔۔۔ دراب نے کھٹک‬
‫کر کہا تھا اور میں مانگ تو رہا ہوں‬
‫معافی ۔۔۔کیا کروں یار وہ لڑکی میرا جنون‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہے ۔۔۔وہ میری ہے ۔۔۔۔ میں وردہ کرتا ہوں‬
‫اسے کبھی دکھ نہیں پہنچاؤ گا لیکن وہ‬
‫بس میری ہے ۔۔۔میری ۔۔۔میں اسے چھوڑ‬
‫نہیں سکتا ۔۔۔ دراب کی سرخ آنکھوں میں‬
‫جنونیت تھی‬
‫نہیں دراب میں تیرے ساتھ اور نہیں رہ‬
‫سکتا تو بہت برا انسان ہے‬
‫مجھے معاف کر دے ہاشم لیکن میں تیرے‬
‫اور دانیال کے بغیر نہیں جی سکتا وہ‬
‫سمجھ نا۔۔۔۔دراب نے اسے سمجھانا چاہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشم کو ایک لمحے میں دراب کا ماضی‬
‫یاد آیا تھا جس کی وجہ سے وہ پگھلنے‬
‫لگا تھا اس نے بڑھ کر دراب کے آنسو‬
‫صاف کیے تھے‬
‫لیکن تو وعدہ کر کہ تو اسے اب کوئی‬
‫نقصان نہیں پہنچائے گا ۔۔۔۔اور ہاں وہ‬
‫دلشاد کی دوست ہے میں صرف اس کی‬
‫وجہ سے تیرے ساتھ رہوں گا۔۔۔۔ہاشم نے‬
‫اس کا کندھا تھپتھپایا‬
‫اچھا لیکن ایک شرط پر۔۔۔دراب نے فورًا‬
‫کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا۔۔۔؟؟‬
‫یہی کہ تو میرے اور نازلین کے میٹر میں‬
‫انوالو نہیں ہوگا۔۔۔۔دراب نے صاف کہا‬
‫ویسے ایک بات کہوں۔۔۔؟ تو نے اسے بھی‬
‫وہی درد دے دیا جس سے تو بھی گزرا تھا‬
‫یہ تو نے اچھا نہیں کیا۔۔۔۔۔وہ بے قصور‬
‫تھی۔۔۔ہاشم نے اسے سمجھانا چاہا‬
‫ہر لڑکی ایک جیسی ہے ہاشم ۔۔۔‬
‫تو یہ فتور ذہن سے نکال لے نہیں تو یہ‬
‫چھوڑ کر چلی جائے گی ۔۔۔۔ ہاشم نے اسے‬
‫کہا اور باہر چال گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آپ تمہاری وجہ سے ہاشم نے پہلی دفع‬
‫مجھ پر ہاتھ اٹھایا چھوڑونگا نہیں نازلین‬
‫تمہیں میں ۔۔۔۔دراب نے ٹائی کی ناٹ‬
‫دھیلی کی‬
‫________________________________‬
‫انکل میں نے ایسے شوٹر کا ارینج کیا ہے‬
‫جس سے کوئی بھی نشانہ نہیں چکتا ۔۔۔۔۔‬
‫آریان نے راشد کو خوشخبری سنائی‬
‫ہاں ہمیں اپنے باس کو بتا دینا چاہیے اقر‬
‫ویسے بھی وہ ہم سے دو مار اٹیک مس‬
‫کرنے پر ناراض ہے ۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا آپ انفارم کر دو۔۔آریان نے کہا‬
‫وہ ہم پر بھروسہ کرتا ہے وہ یہ پالن‬
‫ضرور ایکسپٹ کرے گا۔۔۔رراشد نے اعتماد‬
‫سے کہا‬
‫__________________________‬
‫دلشاد نے معمول سے ہٹ کر نازلین کو‬
‫کپڑے دیے تھے تاکہ وہ آج وہی والے پہنے‬
‫نازلین پہلے تو حیران ہوئی لیکن پھر‬
‫پہننے کا ارادہ کیا جب دلشاد نے اس سے‬
‫ایک سرپرائز کے بارے میں کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیسا سرپرائی ۔۔۔۔نازلین حیران ہوئی جب‬
‫دلشاد نے اس کے سامنے وہ پپی رکھا ۔۔۔۔‬
‫نازلین اسے دیکھ کر خوش ہو گئی تھی‬
‫دلشاد نے اسے جانے کا بتایا جس پر نازلین‬
‫کا ڈر دوبارہ ظاہر ہونے لگا تھا‬
‫مت جاؤ دلشاد۔۔۔۔اسنے روکنا چاہا‬
‫میں جلدی آ جاؤ گی تم فکر مت کرو۔۔۔‬
‫دلشاد چلی گئی‬
‫نازلین نے پپی کو گود میں اٹھایا کچھ دیر‬
‫کے بعد وہ اس کے لیے دودہ گرم کر کے‬
‫الئی اور اسے پالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے بعد وہ واشروم میں چلی گئی اور‬
‫دلشاد کا دیا ہوا گفٹ یعنی کہ وہ سوٹ‬
‫پہنا‬
‫اس نے پپی کو وہ دودہ پیتے ہوئے دیکھا‬
‫تو ایک سمائل اس کے چہرے پر آئی جو‬
‫کہ اچانک ہی غائب ہوئی تھی جب درازہ‬
‫دھڑام سے کھال تھا‬
‫دراب کے چیخنے کی وجہ سے وہ پپی ڈر‬
‫کے مارے ٹیبل کے نیچے چھپ گیا تھا‬
‫نازلین اب دوبارہ کانپنے لگی تھی وہ اب‬
‫فرش کو گھور رہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب غصے کی آگ میں جل رہا تھا روم‬
‫میں آ کر دھکا دیا لیکن اس بار قسمت نے‬
‫اس کا ساتھ دیا کہ اسے کوئی چوٹ نہ‬
‫لگی‬
‫دراب نے الک لگایا تھا‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہوئی اپنے اس دوست‬
‫کو کال کرنے کی اور اسے یہ کہنے کی کہ‬
‫تمہارے اس بالڈی باپ کو بچائے ۔۔۔۔‬
‫نازلین ابھی بھی کانپ رہی تھی اور پپی‬
‫کو دیکھ رہی تھی اسے ڈر تھا کہ کہی وہ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیکھ نہ لے اور رنیگ کر آگے گئی اور بیڈ‬
‫شیٹ سے پپی کو چھپا دیا‬
‫پپی چھپ گیا تھا دراب نے جب اسے‬
‫اگنور کرتے ہوئے دیکھا تو اس کا ہاتھ‬
‫نازلین پر اٹھا تھا ۔۔۔۔۔درد کی وجہ سے وہ‬
‫سسک اٹھی تھی‬
‫ابھی وہ کچھ اور کرتا جب ہاشم کی کال‬
‫آئی‬
‫دراب ہمیں راشد کے بارے میں ایک سراغ‬
‫مال ہے تو جلدی پہنچ ۔۔۔۔دوسری طرف‬
‫سے آواز آئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے۔۔۔۔۔ دراب نے اتنا کہا‬
‫اسے ہرٹ مت کر ۔۔۔۔میں تجھے وارن کر‬
‫رہا ہو ۔۔۔ہاشم نے جیسے اندازہ لگایا‬
‫یہ تیرا مسلہ نہیں ہے ۔۔۔۔میں آتا ہوں۔۔۔‬
‫دراب نے دانت پیسے‬
‫کال کٹ کر کے وہ گھٹنوں کے بل اس کے‬
‫سامنے بیٹھا‬
‫وہ ڈرکی وجہ سے اس سے پیچھے رینگی‬
‫جب دراب نے اس کی سکرٹ میں ہاتھ‬
‫رکھا اور وہ رک گئی۔۔۔۔ وہ سکرٹ اس نے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آج پہلی مرتبہ پہنی تھی ۔۔۔۔ دراب کا ہاتھ‬
‫اب اس کے تھائی پر تھا‬
‫کیا پتا ہمیں راشد ملک کا ہتا چل جائے‬
‫لیکن آج کی رات تم مجھے ایک جانور کے‬
‫روپ میں دیکھو گی ۔۔۔۔جبکہ نازلین نے‬
‫آنسو سے بھری آنکھوں سی اسے دیکھا‬
‫تھا جو کہ جا چکا تھا‬
‫___________‬
‫دراب کے جانے کے بعد نازلین دوبارہ اپنی‬
‫قسمت پر ماتم کرنے لگی تھی آنسو کی‬
‫ندیاں بہی جا رہی تھی کسی کو کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫معلوم کب اس کی قسمت نئا موڑ لے وہ‬
‫اس دن کو کوس رہی تھی جب دراب شاہ‬
‫جیسے انسان سے اس کی پہلی مالقات‬
‫ہوئی تھی کاش وہ اس سے نہ ملی ہوتی‬
‫لیکن کاش۔۔۔۔صرف کاش تک محدود ہوتا‬
‫ہے نازلین کے کان میں اچانک کچھ آوازیں‬
‫آئی تھی جو کہ باہر سے تھی اس نے‬
‫کھڑکی لگا کر سننے کا فیصلہ کیا‬
‫سر کا آرڈر ہے کہ یہ انجکشن سنبھال کر‬
‫رکھنا ہے ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیوں ایسا کیا ہے اس میں دوسرے‬
‫شخص نے سوال کیا‬
‫اگر یہ کسی کو لگایا تو وہ ہمیشہ کےلیے‬
‫اوپر چال جاتا ہے اس کا تھوڑا سا بھی‬
‫استعال زہریال ہے پہلے شخص نے اسے‬
‫بتایا‬
‫اووو وار کے ٹائم دشمنوں کو مارنے کا‬
‫آسان طریقہ ہے یہ تو دوسرا شخص‬
‫حیران ہوا‬
‫چلو سٹور روم میں رکھ دیتے ہیں۔۔۔۔وہ‬
‫دونوں وہاں سے جا چکے تھے نازلین کے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ذہن کام کرنا شروع کیا تھا‬
‫مجھے یہ انجکشن ہر صورت میں چاہیے‬
‫موت مجھے آسانی سے مل سکتی ہے کم‬
‫از کم اس روز روز کی ذاللت سے تو‬
‫چھٹکارا ملے گا مجھے میری حیثیت ایک‬
‫غالم سے زیادہ نہیں ہے ۔۔۔مجھے یہ‬
‫زندگی نہیں جینی ۔۔۔۔نازلین کے دل میں‬
‫گویا وسوسہ پیدا ہونے لگا تھا‬
‫_____________________________‬
‫دو دونوں مال میں داخل ہوئے ہاشم نے‬
‫اسے مال کی فوٹیج دکھائی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ دیکھ راشد ملک دو دن پہلے ادھر آیا‬
‫تھا‬
‫کیوں آیا تھا دراب نے سوچا‬
‫پتا نہیں لیکن اس سے ایک بات ثابت‬
‫ہوئی ہے کہ وہ ہمارے آس پاس ہی ہے اور‬
‫پالن بنا رہا ہے ۔۔۔ہاشم نے فوٹیج بند کی‬
‫اس دفع اسے بخشے گے نہیں پتا لگاؤ کہ‬
‫وہ کس بات کا بدلہ لے رہا ہے دراب نے‬
‫اپنی گال سہالئی تھی کچھ دن سے اس‬
‫کی داڑھی بڑھ چکی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایک اور بات بتانی تھی تجھے ۔۔ہاشم نے‬
‫اسے متوجہ کیا‬
‫واٹ۔۔۔؟‬
‫تمہارا لیپٹاپ بھی ہیک ہوا تھا اور یہ بہت‬
‫پہلے کی بات ہے ۔۔‬
‫اوو گاڈ ۔۔۔۔دراب شاک ہوا‬
‫ہاں اور راشد کو ہماری ساری انفارمیشن‬
‫مل چکی ہے ۔۔۔‬
‫دراب نے مٹھی بھینچی تھی ۔۔۔اس کی‬
‫رگیں ابھری تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم فکر نہ کر اسے کچھ ہی معلومات ملی‬
‫ہے ۔۔۔ زیادہ نہیں ۔۔‬
‫چلو گھر چلے ۔۔۔دراب جانے لگا‬
‫کیا تو نے نازلین کو دوبارہ ہرٹ تو نہیں‬
‫کیا ۔۔۔ہاشم کے سوال پر وہ رکا‬
‫دراب نے اسے گھورا تھا اور نفی میں سر‬
‫ہالیا‬
‫نہیں۔۔۔۔ ہاشم کو معلوم تھا کہ وہ جھوٹ‬
‫بول رہا ہے‬
‫_________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مشکل سے وہ اپنے روم سے بھاگی تھی ہر‬
‫ایک سے اسے چھپنا پڑا تھا کیونکہ سب‬
‫کی نظریں آجکل اسی پر ہوتی تھی شاید‬
‫دراب سے جب کو الرٹ کیا تھا وہ سٹور‬
‫روم گئی اور انجکشن والے بکس کو‬
‫ڈھونڈا تھا‬
‫اس کے ہاتھ میں اب ایک انجکشن تھا اس‬
‫کے بعد وہ روم میں آئی اور انجکشن کو‬
‫اپنی نس میں لگایا تھا جس کی وجہ سے‬
‫اس کے سارے جسم میں انجکشن پھیل‬
‫گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫_______________________‬
‫رات کو وہ دونوں گھر آئے‬
‫یار میں ابھی دلشاد کو کال کر آیا ۔۔۔ہاشم‬
‫نے مسکرا کر اسے کہا‬
‫چل جا۔۔۔۔دراب نے اسے آنکھ ماری‬
‫ہیلو دلشاد کہاں ہو تم ؟؟؟‬
‫میں علیشا اور دانیال کے ساتھ ہوں کسی‬
‫کام سے ۔۔۔دوسری طرف سے جواب‬
‫موصول ہوا‬
‫اوکے آئی لو یو۔۔۔۔ہاشم نے بالوں میں‬
‫انگلیاں پھنسائی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لو یو ٹو ہاشم ۔۔۔اس پر ہاشم کا چہرہ‬
‫شرماہٹ سے الل ہوا تھا کوئی اندازہ نہیں‬
‫لگا سکتا تھا کہ وہ بھی شرماتا ہے‬
‫دراب سامنے پڑی میز پر گیا اور پانی کا‬
‫گالس اٹھایا‬
‫برو۔۔۔دلشاد تو دانیال اور علیشاہ کے ساتھ‬
‫ہے ۔۔۔ہاشم نے دراب کو آگاہ کیا‬
‫یار یہ دانیال ایک ساتھ دو لڑکیوں کو‬
‫کیسے مینیج کرتا ہے ۔۔۔دراب کے قہقہہ ہوا‬
‫میں اچھاال تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ویسے یہ علیشاہ اور دلشاد بہت سمجھدار‬
‫ہیں۔۔۔۔ دلشاد کو ہی دیکھ لو اس نے‬
‫نازلین کے متعلق مجھ سے کوئی سوال‬
‫نہیں کیا۔۔۔ ہاشم بھی ہنسا تھا‬
‫دراب نے بھی سر ہالیا‬
‫________________________‬
‫آریان میری نازلین کیسی ہے ۔۔۔۔یہ سوال‬
‫سن کر ہی آریان کی آنکھیں بھر آئی تھی‬
‫انکل وہ ٹھیک ہے ۔۔۔۔اس نے دوبارہ جھوٹ‬
‫بوال تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوسری طرف نازلین فرش پر بے سدھ‬
‫پڑی تھی انجکشن کا اثر ہو رہا تھا اس کا‬
‫جسم اب درد کر رہا تھا وہ خود میں‬
‫سمٹی تھی وہ سرنج اب بھی فرش پر‬
‫پڑی تھی وہ درد میں تھی لیکن یہ درد‬
‫اس کے دل کے درد سے قدرے کم تھا پپی‬
‫اب اس کے آس پاس چکر لگا رہا تھا اس‬
‫کے بھوکنے کی آواز اونچی ہوتی جا رہی‬
‫تھی جیسے وہ اسے کہنا چاہتا ہو کہ اٹھو‬
‫اس نے پپی کو دیکھا تو مسکرا اٹھی تھی‬
‫اپنا خیال رکھنا میری جان۔ دلشاد تمہارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پورا خیال رکھے گی پپی کی آنکھیں بھر‬
‫آئی تھی جیسے وہ سب کچھ سمجھتا ہو‬
‫نازلین اب بیہوش ہونے لگی تھی پپی نے‬
‫کھلی ہوئی کھڑکی سے چھالنگ لگائی اور‬
‫گارڈن میں گھوم کر منشن کے اندر چال‬
‫گیا‬
‫دو دونوں اس وقت کام کر رہے تھے جب‬
‫اس کی نظر پپی پر پڑی جو اب اس‬
‫دونوں کے گرد چکر لگا کر بھونک رہا تھا‬
‫یہ ادھر کیسے آیا میں نے تو اسے اس دن‬
‫نازلین کے ساتھ ہاسپیٹل میں دیکھا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب چونکا‬
‫یہ کچھ بتانے کی کوشش کر رہا ہے ۔۔۔‬
‫ہاشم نے پپی کی بھری آنکھوں کو دیکھا‬
‫دراب نے نوٹ کیا کہ اس پپی نے اس کی‬
‫جینز کا کونا پکڑا ہوا تھا جیسے کہی لے‬
‫جانا چاہتا ہو وہ نیچے جھکا اور اس کو‬
‫سہالیا‬
‫کیا ہوا ہے تم بھونک کیوں رہے ۔۔۔دراب نے‬
‫اسے گھورا جس ہر پپی اب اوپر‬
‫سیڑھیوں پر جانے لگا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو اس کا پیچھا کرے ۔۔۔دونوں اس کے‬
‫پیچھے جانے لگے‬
‫پپی نازلین کے روم میں جا کر رکا‬
‫یہ ادھر کیوں رکا ۔۔۔دراب کو کچھ سمجھ‬
‫نہ آیا‬
‫لگتا ہے یہ نازلین سے ملنا چاہتا ہے اس لیے‬
‫دروازہ کھولنے کا کہہ رہا ۔۔۔تو اس کا‬
‫سرونٹ۔۔۔۔ہاشم ہنسنے لگا اس کو یہی‬
‫سمجھ آئی دراب نے اسے گھوری سے نوازا‬
‫لیکن یہ تو رورہا ہے ۔۔دراب نے اسے غور‬
‫کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو ایک دفع دیکھ لیتے ہیں نازلین کو ۔۔۔‬
‫دراب نے دروازہ کھوال ۔۔۔نازلین کہاں ہے ۔۔‬
‫اس نے ادھر ادھر دیکھا‬
‫پپی بیڈ کی دوسری جانب گیا جب دونوں‬
‫نے اس کا پیچھا کیا ۔۔۔ نازلین بیہوش پڑی‬
‫تھی‬
‫نازلین ۔۔۔دراب کو جھٹکا لگاتھا‬
‫آگے بڑھ کر اس نے نازلین کو اٹھایا جس‬
‫نے منہ سے خون نکل رہا تھا لیکن اس کے‬
‫چہرے پر مسکراہٹ تھی‬
‫نازو ۔۔نازو۔۔۔دراب نے اسے ہوش دالنا چاہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشم نے اس کے آس پاس ایک سرنج‬
‫دیکھی‬
‫اس نے یہ انجکشن لگایا ہے یہ زہریال‬
‫انجکشن ۔۔۔ہاشم نے چیخ کر کہا‬
‫واٹ۔۔۔دراب نے نازلین کو دیکھا جو کہ‬
‫ایسی حالت میں بھی مسکرا رہی تھی‬
‫ہاشم نے جلدی سے ڈاکٹر کو بالیا جو کہ‬
‫فارم ہاؤس کے ساتھ ہی رہتا تھا‬
‫دراب نے اسے دیکھا جس کے کھانسنے سے‬
‫اور خون اس کے منہ سے نکال تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اب تم اور میرے جسم سے نہیں کھیل‬
‫سکتے ۔۔۔نالین بڑبڑائی تھی اور اس کے‬
‫چہرے پر جیت کا جشن تھا‬
‫دراب کو اس کی سمجھ نہیں آئی تھی‬
‫جب اپنا چہرہ اس کے منہ کے پاس لے گیا‬
‫اب تم اور مجھ سے نہیں کھیل سکتے ۔۔۔‬
‫میرے جسم۔۔۔ نازلین مسکرانے لگی‬
‫دراب کا چہرہ پیال پڑا تھا اس کو‬
‫شرمندگی نے آن گھیرا تھا‬
‫تم مجھے چھوڑ کر نہیں جا سکتی لمبی‬
‫سانس لو ۔۔ڈاکٹر آتا ہوگا۔۔۔دراب نے اسے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کھانستے ہوئے دیکھا‬
‫پلیز مت بالؤ ڈاکٹر کو میں اور نہیں جینا‬
‫چاہتی ۔۔۔‬
‫نہیں تم مر نہیں سکتی ۔۔۔اس کا چہرہ‬
‫تھامتے ہوئے دراب نے کہا‬
‫جب وہ اس کی بانہوں میں بےہوش ہو‬
‫چکی تھی‬
‫نازین آنکھیں کھولو۔۔۔۔دراب نے اس کی‬
‫گال تھپتھپائی‬
‫ہاشم نے ڈاکٹر کی ساری ٹیم کو بلوایا تھا‬
‫اب اس کا ٹریٹمنٹ شروع ہو چکا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫__________________‬
‫تمہاری ہمت کیسے ہوئی اسے دوبارہ‬
‫چھونے کی ۔۔۔۔۔ تو ابھی کہ ابھی اسے‬
‫طالق دے گا۔۔۔۔ہاشم نے چوتھا مکا اسے‬
‫مارا تھا‬
‫میں نے اس کے ساتھ زبردستی نہیں کی‬
‫ہاشم۔۔۔۔ دراب نے اسے سمجھایا‬
‫پھر ائسا کیوں کیا اس نے خودکشی کرنے‬
‫کی کوشش کی اس نی تو جانتا ہے ۔۔۔‬
‫ہاشم چالیا تھا‬
‫دراب کی نظریں نہیں اٹھی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بول۔۔۔۔ہاشم نے اس کو کالر سے پکڑا‬
‫میں نے اسے دھمکی دی تھی ۔۔۔یہ سنتے‬
‫ساتھ ہی ہاشم نے اسے ایک زور کا تھپڑ‬
‫رسید کیا تھا‬
‫کیا بولنگا میں دلشاد کو مجھے اسے روکنا‬
‫ہوگا۔۔۔دراب تو ایک جانور بن چکا ہے ۔۔۔۔‬
‫میں دلشاد کو سنبھال لونگا لیکن پلیز اس‬
‫بار تو اس کا دیہان رکھ آخری دفع ہے ۔۔۔‬
‫اس کے بعد میں کوشش کرونگا کہ تو اس‬
‫کا چہرہ بھی نہ دیکھی۔۔۔۔ ہاشم نے اس‬
‫کے سامنے ہاتھ جوڑے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نظریں نہیں مال رہا تھا بس سر ہالیا‬
‫تھا‬
‫__________________________‬
‫دراب نے دوبارہ دروازے کی جانب دیکھا‬
‫لیکن کسئی ڈاکٹر باہر نہیں آ رہا تھا‬
‫وہ نروس ہو چکا تھا‬
‫اوو گاڈ سیو ہر۔۔۔‬
‫مجھے آپ سے ڈر لگتا ۔۔۔میں مت ماریں‬
‫میں نے کچھ نہیں کیا۔۔۔آریان اس نے بہت‬
‫گندا کیا میرے ساتھ اس نے مجھے کہیں‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کا نا چھوڑا۔۔۔۔اس کے دماغ میں نازلین‬
‫کی باتیں گونجنے لگی تھی‬
‫مجھے نہیں پتا ایک لڑکا اور لڑکی کے‬
‫بیچ کیا ہوتا ہے ۔۔۔دراب ہلکا سا مسکرایا‬
‫تھا ۔۔۔کوئی بات نہیں میں تمہیں بتاؤ گا۔۔۔‬
‫دراب نے اسے گلے لگایا تھا ۔۔۔۔‬
‫یہ سب ہی ایک فلیش بیک کی طرح اس‬
‫کے ذہن پر سوار ہو رہا تھا‬
‫اس کے آنسو بہہ رہے تھے‬
‫پلیز مجھے چھوڑو میں مر جاؤ گا۔۔۔درد‬
‫ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔ مجھے جانے دو ۔۔۔نہیں میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مر جاوں ۔۔۔۔گا۔۔۔۔ایک بچہ چال رہا تھا‬
‫دراب نے اپنی آنکھیں کھولی اور آنسو‬
‫ایک گال پر پھسال تھا‬
‫اتنے میں ڈاکٹر روم سے باہر آیا تھا‬
‫کیا ہوا ڈاکٹر۔۔۔۔۔۔ دراب دوڑ کر گیا تھا‬
‫ائم سوری ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے افسوس سے کہا‬
‫کیا مطلب ۔۔۔۔‬
‫وئی سیو ہر۔۔۔ بٹ۔۔۔۔۔‬
‫بٹ کیا۔۔۔ نہیں یہ نہیں ہو سکتا ۔۔۔۔دراب‬
‫بےچین ہوا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کا خیال رکھنا ہوگا وہ کچھ دن کے‬
‫بعد ٹھیک ہو جائے گی ۔۔۔۔ آپ کو اس کے‬
‫ساتھ ہی رہنا ہو گا اسے کئیر کی ضرورت‬
‫ہے‬
‫جی داکٹر میں اس کا جی جان سے خیال‬
‫رکھونگا آپ فکر مت کرے‬
‫وہ بالکل ٹھیک ہو جائے ۔۔۔کئیر ہر ۔۔۔لو ہر‬
‫۔۔۔ دراب ہوش و حواس سے بےگانہ تھا یا‬
‫شاید وہ بدلنے واال تھا‬
‫لیکن ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر کا چہرہ اترا ہوا تھا‬
‫لیکن ؟؟؟؟ دراب کا رنگ فق ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن وہ دیکھ نہیں سکے گی ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر نے‬
‫افسوس کے ساتھ بمب پھوڑا تھا‬
‫واٹ ایسا نہیں ہو سکتا۔۔۔۔ دراب نے دیوار‬
‫کا سہارا لیا‬
‫ہم نے اس کے جسم سے زہر نکالنے کی‬
‫کوشش کی لیکن ۔۔۔‬
‫لیکن۔۔۔۔؟؟ دراب نے دہرایا‬
‫ہم اس کی آنکھیں نہ بچا پائے ۔۔۔‬
‫نہیں ڈاکٹر یہ نہیں ہوسکتا۔۔۔۔‬
‫لیکن وہ ٹھیک ہو جائے گی ۔۔۔۔کچھ ویک‬
‫کے بعد۔۔۔ ڈاکٹر نے اسے یقین دالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ دن کے بعد وہ دوبارہ دیکھ سکے گی‬
‫۔۔۔۔‬
‫واٹ۔۔۔۔ دراب کے چہرے پر چمک آئی تھی‬
‫لیکن اس کا ٹریٹمنٹ بہت پین فل ہوتا ہے‬
‫۔۔۔۔ ڈاکٹر نے اسے بتایا‬
‫کیا میں اس سے مل سکتا ہوں‬
‫ابھی نہیں کچھ ٹیسٹ کرنے ہیں ۔۔۔۔‬
‫کیا وہ ٹھیک ہے ؟؟؟ ہاشم بھی آ چکا تھا‬
‫ہاں کیکن وہ کچھ وقت کےلیے دیکھ نہیں‬
‫سکتی ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫واٹ ۔۔۔ یہ سب تیری وجہ سے ہوا ہے ۔۔۔‬
‫ہاشم شاک ہوا تھا‬
‫میں نے دلشاد کو الہور بھیج دیا ہے‬
‫ضروری کام سے وہ اب نہیں آئے گی ۔۔۔۔‬
‫تو کیا اس نے نازلین کا پوچھا۔۔۔۔؟؟ دراب‬
‫نے اسے دیکھا‬
‫ہا میں نے اسے یہی بتایا کہ ہم دونوں اس‬
‫کا خیال رکھیں گے ۔۔۔۔ ہاشم نے اسے کہا‬
‫________________________‬
‫تین گھنٹے بعد‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہیشنٹ کے باڈی میں زیر پھیل چکا تھا یہ‬
‫صرف ایک معجزہ ہے کہ وہ بچ گئی ۔۔۔۔‬
‫وہ بہت ویک ہے ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر کچھ اور بھی‬
‫بتانے لگا‬
‫نا۔۔۔۔۔ دراب نے بات کاٹی‬
‫ایک منٹ کچھ اور بھی بتانے دے ۔۔۔۔‬
‫ڈاکٹر نے دراب کو کہا‬
‫جی بولیں۔۔۔ہاشم نے ڈاکٹر سے کہا‬
‫پیشنٹ کے ساتھ ہیرسمنٹ بھی کیا گیا ہے‬
‫۔۔۔ڈاکٹر کی بات سن کر ہاشم نے دراب کو‬
‫دیکھا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایسا لگتا ہے کہ اس کے ساتھ زبردستی‬
‫کی گئی ہے ۔۔۔۔ اس کی باڈی پر کافی زخم‬
‫تھے ۔۔۔‬
‫اور مجھے لگتا ہے اس نے سوسائیڈ کی‬
‫کوشش کی ہے ۔۔۔ڈاکٹر نے دراب کو دیکھا‬
‫جو نیچے سر جھکائے ہوئے تھا‬
‫مجھے پولیس کو کال کرنی چاہیے یہ‬
‫میری ڈیوٹی ہے ۔۔۔ڈاکٹر کی یہ بات سننا‬
‫دراب کےلیے کافی تھا جب ہی اس نے‬
‫ڈاکٹر کو دیوار کے ساتھ پن کیا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کسی سے کچھ کہنے کی ہمت بھی مت‬
‫کرنا ۔۔۔ تمہیں میرا پتا نہیں ہے کیا۔۔۔کون‬
‫ہوں میں۔۔۔۔ اور ہاں وہ ۔۔۔۔ وہ میری بیوی‬
‫ہے ۔۔۔اور ہاں غلطی ہو گئی تھی نہیں ہوگا‬
‫آئیندہ ایسا۔۔۔۔ دراب نے دانٹ پیس کر‬
‫الفاظ کھینچ کھینچ کر کہا تھا‬
‫ڈاکٹر نے اس کو ایسے روپ میں دیکھ کر‬
‫تھوک نگلی تھی‬
‫یہ۔۔۔یہ۔۔۔دوائی وقت پر دینا۔۔۔اور اسے‬
‫مکمل کئیر کی ضرورت ہے ۔۔۔کیونکہ وہ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بہت ہی ویک ہے ۔۔ڈاکٹر کی آواز خوف‬
‫سے کپکپا رہی تھی‬
‫اور کچھ ۔۔۔۔دراب نے میڈیسن کھینچی‬
‫تھی ماور دو ہفتے بعد آئی ٹریٹمنٹ‬
‫ہوگا۔۔۔۔۔ ڈاکٹر نے جھجک کر کہا‬
‫دراب نے سر ہالیا‬
‫_________________________________‬
‫دراب نازلین کے روم میں جانے ہی واال تھا‬
‫جب ہاشم نے اپنا بازو اس کی راہ میں‬
‫حائل کیا‬
‫اس سے دور رہ ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن ۔۔۔دراب بےچین تھا‬
‫نہیں۔۔۔ہاتھ جوڑتا ہوں میں۔۔۔ہاشم تھک‬
‫چکا تھا‬
‫دراب پیچھے ہو گیا جب ہاشم روم میں‬
‫داخل ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ وہ پپی‬
‫بھی‬
‫_________________________________‬
‫دراب نے سب مالزمین کو اکٹھا کیا تھا‬
‫نازلین کو وہ انجکشن کیسے مال اس نے‬
‫سب پر اپنی بھڑاس نکالی سر ہم نے سٹور‬
‫روم چھپایا تھا پتا نہیں کیسے ۔۔۔ایک نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫انکشاف کیا۔۔۔جی جی سر یہ ٹھیک کہہ‬
‫رہا ہے دوسرے نے اس کی ہاں میں ہاں‬
‫مالئی۔۔۔ تم دونوں فائر ہو اپنی شکل بھی‬
‫مت دکھانا۔۔۔پلیز ہمیں معاف کر دیں ۔۔۔ہم‬
‫نے جان بوجھ کر نہیں کیا اور کیا پتا اس‬
‫نے سن لیا ہو ۔۔۔دونوں التجا کرنے لگے ۔۔۔۔‬
‫تم دونوں ادھر نہیں دہ سکتے ہاں آج سے‬
‫تم دونوں فیکٹری میں کام کر لینا۔۔۔دونوں‬
‫راضی ہو گئے اور وہاں سے چلے گئے‬
‫دوسری طرف آریان نے راشد سے ایک‬
‫ہفتے کے بعد اٹیک کرنے کا کہا اور خود‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کو بچانے کےلیے جانے کی پالننگ‬
‫کرنے لگا‬
‫_______________________‬
‫ہاشم روم میں داخل ہوا وہ بےسدھ ہو کر‬
‫بیڈ پر پڑی تھی جیسے اس میں کوئی‬
‫جان ہی نہ ہو اس کی دونوں آنکھیں‬
‫بینڈیج سے ڈھانپی ہوئی تھی‬
‫میری کوئی بہن نہیں ہے اب سے تمہی‬
‫میری بہن ہو ۔۔۔اس نے نازلین کے سر پر‬
‫شفقت بھرا ہاتھ رکھا اس کے بال سہال کر‬
‫اس کا ماتھا چوما تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین بےہوش تھی‬
‫اور میں اپنی بہن کو ہر برے انسان سے‬
‫بچاؤ گا چاہے ہو میرا اپنا دوسر ہی کیوں‬
‫نہ ہو۔۔۔ اس نے دوبارہ اس کا سر چوما اور‬
‫ساتھ پڑے کاؤچ پر بیٹھ گیا‬
‫دراب بہت تنگ ہو چکا تھا کیونکہ ہاشم‬
‫نے اسے ملنے نہ دیا تقریبًا گیارہ بج چکے‬
‫تھے‬
‫کیا کرو۔۔۔دراب نے سوچا‬
‫اس کے دماغ میں ترکیب آئ جس کے‬
‫تحت وہ کھڑکی سے داخل ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے ہاشم کو کاؤچ پر سوتے پایا‬
‫وہ آہستہ سا نازلین کے بیڈ کی طرف گیا‬
‫اور اس کا چہرہ دیکھا جس پر چاند کی‬
‫روشنی پڑ رہی تھی‬
‫میں زندہ نہیں رہنا چاہتی ۔۔۔نازلین کے‬
‫الفاظ اسے یاد آئے اس نے نازلین کی گال‬
‫چھوئی‬
‫اس کی ایسی زندگی پر دراب کو‬
‫شرمندگی ہوئی تھی شاید تب ہی ایک‬
‫آنسو اس کی آنکھ سی پھسال تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ائم سو سوری ۔۔۔میں ہی پتھر بنا تھا۔۔۔‬
‫لیکن میں تم سے طہ کرتا ہوں کہ آئیندہ‬
‫کبھی بھی ایسا نہیں ہوگا۔۔۔اس نے نازلین‬
‫کا ماتھا چھوا اور اسی کے ساتھ ہی بیڈ‬
‫پر سو گیا‬
‫اگلی صبح ہاشم کی آنکھ کھلی تو ان‬
‫دونوں کو ایک ساتھ دیکھا‬
‫پہلے تو اسے بہت غصہ آیا تھا لیکن اس‬
‫کی نظر دراب کے خشک آنسو پر پڑی‬
‫میں جاتا ہوں دراب تمہارا ماضی ایسا تھا‬
‫کہ اس کی وجہ سے تجھے ہر لڑکی سے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نفرت ہے لیکن ہر لڑکی ایک جیسی نہیں‬
‫ہوتی دراب ۔۔۔تیرا ماضی تجھے برباد کرنے‬
‫کےلیے کافی تھا لیکن تو نے پھر بھی بہت‬
‫لچھ حاصل کیا سوائے ایک چیز کے ۔۔۔۔‬
‫دل ۔۔۔تو نے اپنا دل گنوا دیا۔۔۔ہاشم نے ہلکا‬
‫سا دراب کو ہالیا‬
‫اس نے آنکھ کھولی تو ہاشم کا چہرہ‬
‫سامنے تھا وہ فورًا سے پہلے کھڑا ہوا‬
‫سوری ۔۔۔وہ روم سے باہر نکال ہاشم نے اس‬
‫کا پیچھا کیا‬
‫دراب ۔۔۔ہاشم نے اسے بالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔‬
‫تو اس سے مل سکتا ہے لیکن وعدہ کر‬
‫اسے تکلیف نہیں دے گا۔۔‬
‫اوکے پرامس اینڈ تھینکس ۔۔۔دراب مسکرا‬
‫اٹھا‬
‫اپنا پاسٹ بھال کر اپنے حال میں جی۔۔۔‬
‫ہاشم نے اس کا کندھا تھپتھپایا‬
‫دراب گہری سوچ میں پڑا تھا اور پھر اس‬
‫نے سر ہالیا‬
‫پلیز میری بہن کو تکلیف مت پہنچانا۔۔۔۔‬
‫بہن ۔۔۔دراب کا جھٹکا لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں۔۔۔نازلین میری بہن ہے اسے میں نے‬
‫اپنی بہن بنایا ہے ۔۔۔ہاشم بے جوشیلے انداز‬
‫سے کہا‬
‫اوکے میں پھر تمہاری بہن کو تکلیف نہیں‬
‫دونگا۔۔۔‬
‫ہاں تو نے اسے توڑا ہے ۔۔۔اب جڑنے میں‬
‫وقت درکار ہو گا‬
‫میں تجھ سے اس کے ساتھ اچھا برتاؤ‬
‫کرنے کا وعدہ نہیں کر سکتا لیکن یہ وعدہ‬
‫ضرور کر سکتا ہوں کہ اسے تکلیف نہیں‬
‫دونگا۔۔۔دراب نے اپنا اٹل فیصلہ سنایا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫————————————————‬
‫کچھ دیر کے بعد نازلین ہوش میں آئی‬
‫تھی‬
‫اس نے آنکھیں کھولنے کی کوشش کی‬
‫لیکن اس کی آنکھوں میں بینڈیج لگا تھا‬
‫جس کی وجہ سے وہ کھول نا پائی تھی‬
‫شاید اس کی وجہ درد بھی تھی‬
‫اف یہ کیا ہو گیا میری آنکھوں کو کیا میں‬
‫مر تو نہیں گئی ۔۔۔اس نے اپنی جلد پر‬
‫چٹکی کاٹی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں میں زندہ ہوں جس کا مطلب میں‬
‫اپنے ارادے میں ناکام ہو گئی مجھے بھاگ‬
‫جانا چاہیے ۔۔۔ اس نے سوچا‬
‫اس نے پٹی اتارنا چاہی لیکن درد کی وجہ‬
‫سے منہ سے چیخ نکلی‬
‫دراب جو دوائی اور پانی ال رہا تھا اس‬
‫کی چیخ سن کر دوڑ کر روم میں آیا‬
‫نازلین ۔۔۔۔۔اس نے دراب کی آواز انے پاس‬
‫سے سنی تو پاس پڑے بالنکٹ سے خود‬
‫کو ڈھانپا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں مجھے مت مارنا میں نے کچھ نہیں‬
‫کیا۔۔۔۔نازلین کی آواز میں کپکپاہٹ تھی‬
‫دراب آہستہ آہستہ چل کر اس کے ساتھ آ‬
‫کر بیٹھا‬
‫پلیز مجھے مت مارنا میں دوبارہ دھکا‬
‫نہیں دونگی ۔۔۔نازلین ایک ہی بات دہرائی‬
‫جا رہی تھی ۔۔۔میں کسی کام سے منع‬
‫بھی نہیں کرونگی‬
‫نازو۔۔۔۔نہایت مٹھاس لہجے میں دراب بوال‬
‫اس کی آواز آنسو سے بھیگی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس پر سے بالنکٹ ہٹا کر اسے‬
‫اپنے سینے میں بھینچا تھا‬
‫نازلین اس کی پناہ میں سسک رہی تھی‬
‫کبھی نہیں ۔۔۔۔آئیدہ کبھی مت ایسا‬
‫کرنا۔۔۔۔ دراب نے اپنے ہونٹ اس کے بالوں‬
‫پر رکھے تھے‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔آئی ہیٹ یو ۔۔۔آئی جسٹ‬
‫ہیٹ یو۔۔۔۔۔۔نازلین کی یہ الفاظ سن کر‬
‫دراب نے اہنی گرفت اس پر سخت کر دی‬
‫تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چھوڑو نا ۔۔۔پلیز۔۔۔۔روتے ہوئے نازلین نے‬
‫کہا‬
‫دراب نے اسے خود سے الگ کیا تو نازلین‬
‫نے اسے اپنے ہاتھوں سے پیچھے دھکیال‬
‫تم ۔۔۔کیوں ۔۔۔کیوں۔۔۔آپ نے مجھے پچایا‬
‫۔۔۔‬
‫کیوں کہ تم میری ہو۔۔۔صرف میری ۔۔۔اور‬
‫مجھے چھوڑ کر نہیں جا سکتی ۔۔۔‬
‫جھوٹ۔۔۔۔آپ کو صرف میرا جسم چاہیے‬
‫۔۔۔۔صرف مجھے استعمال کرتے ہو آپ ۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں یہ سب نہیں جانتا بس میں تمہیں‬
‫چاہتا ہوں۔۔۔دراب نے اس کے گالوں کو‬
‫اپنے دونوں ہاتھوں سے چھو کر کہا اس‬
‫کے اندار میں جنونیت تھی‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔‬
‫لیکن ۔۔دراب کچھ بولنے لگا‬
‫میں نے کہا چھوڑو مجھے نہیں تو میں‬
‫دوبارہ سوسائیڈ کرلوں گی ۔۔۔اس نے چیخ‬
‫کر کہا‬
‫اوکے ۔۔اوکے میں جا رہا ہوں‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جانے سے پہلے یہ بتا دو میری آئیز کو کیا‬
‫ہوا ہے ۔۔۔۔نازلین نے آرام سے کہا‬
‫پوائزن سے افیکٹیڈ ہیں تھوڑے دنوں میں‬
‫ٹھیک ہو جائے گی‬
‫اوکے نالین نے بالنکٹ سے خود کو کور کیا‬
‫دوسری طرف آریان نے نازلین سے ملنے کا‬
‫پالن بنایا‬
‫___________________________‬
‫نازلین نے کچھ کھایا ۔۔۔دراب نے میڈ سے‬
‫پوچھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے میں کچھ کرتا ہوں‬
‫تو رہنے دے میں دیکھتا ہوں۔۔۔ہاشم نے‬
‫دراب کو روکا‬
‫کھانا لے کر ہاشم روم میں گیا‬
‫لیو می چلے جاؤ۔۔۔پلیزلئو می ۔۔۔میں کچھ‬
‫نہیں جانتی ۔۔۔دروازہ کھلتا دیکھ کر‬
‫نازلین چالئی تھی اس نے خود کو بالنکٹ‬
‫میں چھپایا‬
‫باہر دراب سب کچھ کھڑا سن رہا تھا‬
‫نازلین بہنا۔۔۔میں ہوں ہاشم ۔۔۔۔‬
‫ہاشم ۔۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین چونک گئی تھی ہاشم نے بالنکٹ‬
‫اتارا‬
‫ہممم۔۔۔۔تمہارا بھائی ۔۔۔‬
‫بھائی ؟ کون بھائی ۔۔۔؟؟‬
‫میں تمہارا بھائی ہوں آج سے ۔۔‬
‫کیا تم پروٹکٹ کرو گی مجھے ۔۔؟ بولو۔۔۔؟‬
‫ہاں بہنا۔۔۔کرونگا۔۔۔‬
‫اور اگر مجھے ِڈ چ کیا تو؟؟‬
‫تو پھر دلشاد سے کہہ کر میری پٹائی‬
‫کروا دینا۔۔۔ہاشم نے منہ بسورا‬
‫اوکے پھر میری پاپا سے بات کروا دو۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا کروا دونگا پہلے سے کھانا کھاؤ ہاشم‬
‫نے اس کے سامنے پلیٹ رکھی‬
‫سر میرے پاپا کو مار دے گے انہوں سے‬
‫کچھ نہیں کیا۔۔۔نازلین رونے لگی تھی‬
‫پلیز یہ سب چھوڑو اور کھانا کھاؤ‬
‫ہاشم نے اسے کھانا کھالیا‬
‫ٹھینکس ۔۔۔۔اس نے بعد نالین کو پپی یاد‬
‫آیا تو اس نے ہاشم سے پوچھا‬
‫کاؤچ میں ریسٹ کررہا ہے تمہارا پپی ۔۔۔۔‬
‫ہاشم نے اسے بتایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر سے پچا لو مجھے وہ مجھے ماریں گے‬
‫مجھے تکلیف پہنچائے گے ۔۔۔ہاشم جانے لگا‬
‫جب نازلین کی بات پر رکھا‬
‫نہیں میرے ہوتے ہوئے کبھی نہیں ۔۔۔اس‬
‫نے نازلین کے سر کو چوما‬
‫پرامس ؟؟؟‬
‫ہاں پرامس‬
‫______________________________‬
‫نازلین مشکل سے اٹھ کر کاؤچ میں گئی‬
‫اور پپی کو اٹھایا جو اس کی گود میں آ‬
‫گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہیلو پپی۔۔۔۔ اس نے ہیٹھ سہالئی‬
‫دراب یہ سب دیکھ رہا تھا جو کہ‬
‫خاموشی سے چھپ کر روم میں تھا‬
‫نازلین نے اسے واپس کاؤچ پر لٹایا اور‬
‫کرسی روم کے ایک کونے میں لے گئی اور‬
‫وہاں بیٹھ کر رونے لگی‬
‫پاپا۔۔۔۔ہیلپ می ۔۔مجھے ادھر نہیں رہنا۔۔۔۔۔‬
‫نازلین رونے لگی تھی‬
‫دراب نے راشد ملک کا ذکر سنا تو اس کے‬
‫ہاتھ سے کانچ کا گالس زمین پر گرا تھا‬
‫۔۔۔۔۔ اس کی رگیں تنی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کون ۔۔۔کون ہے ۔۔۔بھائی ۔۔۔بھائی۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے آواز سنی تو چال اٹھی‬
‫ہاشم نے باہر سے اس کی آواز سنی تو‬
‫بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا‬
‫دراب وہ کہ اس روم سے بھاگ رہا تھا‬
‫ہاشم سے ٹکرایا تھا‬
‫وہ میں۔۔۔۔۔۔ دراب کچھ کہنے لگا‬
‫باہر ویٹ کر میں آتا ہوں۔۔۔۔ہاشم نے نازلین‬
‫کو کالم کیا اور اسے بےخوف ہونے کے‬
‫دالسے دیے پندرہ منٹ بعد وہ باہر بکال‬
‫دراب تو وہاں کیا کر رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں بس اسے دیکھ رہا تھا‬
‫تو اسے چاہتا ہے ۔۔۔تجھے وہ پسند ہے ؟؟؟‬
‫ہاشم نے اس کی آنکھوں میں جھانکا‬
‫پتا نہیں لیکن یقین کرو میں اسے ہرٹ‬
‫نہیں کرونگا‬
‫________________________________‬
‫رات کو ہاشم نے نازلین کو کھانا دیا‬
‫مجھے تم سے بات کرنی ہے ۔۔۔۔‬
‫جی کریں‬
‫وہ دراب۔۔۔۔نازلین نے اس کی بات کاٹی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مجھے سر کے بارے میں کوئی بات نہیں‬
‫کرنی‬
‫نازلین تمہیں معلوم نہیں کہ دراب سے کیا‬
‫کیا فیس کیا ہے ۔۔۔۔اسلیے وہ ایسا ہے‬
‫وہ صرف جانور ہے ایک ۔۔۔لڑکیوں کو یوز‬
‫کرتا ہے‬
‫میں چاہتا تو تمہیں اس کا پاسٹ بتا دیتا‬
‫لیکن آئی وانٹ کہ دراب خود بتائے‬
‫اچھا مجھے سونا ہے بھائی گڈ نائیٹ‬
‫ہاشم چال گیا۔۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آدھی رات کو نازلین کو کسی کے ہونے کا‬
‫احساس ہوا جب اس نے اپنے گرد حصار‬
‫دیکھا‬
‫کون ہے ۔۔۔۔وہ چالئی‬
‫ششش۔۔۔۔میں ہوں۔۔۔۔دراب نے اسے چپ‬
‫کیا‬
‫پلیز مجھے مت مارنا ۔۔۔پلیز۔۔۔‬
‫ششش۔۔۔سو جاؤ آرام سے ۔۔۔۔دراب نے اسے‬
‫اپنے ساتھ لگایا تھا‬
‫مجھے آپ سے ڈر لگتا ہے ۔۔۔نازلین ڈر سے‬
‫کانپ رہی تھی روتے ہوئے اس نے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ سننا تھا جب دراب نے اس پر اپنی‬
‫گرفت مزید جما لی‬
‫پلیز مجھے چھوڑو۔۔۔‬
‫سو جاؤ۔۔۔۔ دراب نے اپنے لفظ پرزور دیا‬
‫نازلین چپ ہو کر فورًا سو گئی‬
‫صبح اس سے پہلے ہی دراب وہاں سے نکل‬
‫گیا‬
‫____________‬ ‫_________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین اٹھی اور فریش ہوئی جب دراب‬
‫کھانا لے کر اس کے پاس آیا‬
‫ہاشم کام سے گیا ہے میں تمہیں کھالتا‬
‫ہوں۔۔۔‬
‫مجھے بھوک نہیں ہے‬
‫چپ چاپ کھا لو۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے اس کا چہرہ اپنے ہاتھوں میں‬
‫تھاما تھا‬
‫دراب اس کے اس عمل پر حیران ہوا تھا‬
‫لیکن اچانک ہی نازلین نے اس کے چہرہ پر‬
‫ایک تھپڑ مارا تھا‬
‫اب آؤ۔۔۔مجھے مارو ۔۔۔۔۔ نازلین نے آرام سے‬
‫کہا‬
‫دراب کافی غصہ ہوا تھا لیکن خود پر‬
‫کنٹرول کیا‬
‫کھاؤ۔۔۔۔دانت پیس کر بوال‬
‫نہیں کھاؤ گی ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا ائم سوری تمہارے ساتھ زبردستی‬
‫نہیں کرونگا چلو اب کھا لو۔۔۔۔ دراب نے ہار‬
‫مانتے ہوئے کہا‬
‫نہیں کھاؤ گی ۔۔۔۔نازلین کا ایک ہی جواب‬
‫تھا‬
‫اچھا بابا اوکے ۔۔۔۔پھر مجھے اپنا طریقہ‬
‫اپنانا پڑے گا۔۔۔۔دراب نے اسے اپنی گود‬
‫میں کیا تھا‬
‫چھوڑو چھوڑو۔۔۔۔۔۔۔ نازلین تڑپ گئی تھی‬
‫دراب نے اپنا چہرہ اس کے گیلے بالوں میں‬
‫چھپایا اور اپنے ہونٹ اس کی گردن پر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رکھیں‬
‫نازلین نے اس کی شرٹ کو تھاما تھا‬
‫کھاؤ گی کھانا۔۔۔۔۔ ؟ دراب نے اسے پوچھا‬
‫اوکے اوکے پہلے چھوڑو۔۔۔۔نازلین کی‬
‫سانسیں تیز ہو گئی تھی‬
‫دراب مسکرایا اور اسے کھانا کھالیا‬
‫اب میرےروم سے جاؤ نہیں تو بھائی کو‬
‫بول دونگی ۔۔۔‬
‫دراب اس پر ہنسنے لگا اور اس کے اوپر آیا‬
‫تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز وہ وہ سب مت کرنا ۔۔۔۔۔۔۔ پلیز۔۔۔۔‬
‫نازلین کانپنے لگی تھی‬
‫نہیں وہ سب نہیں کرتا یار۔۔۔۔دراب نے اس‬
‫کی دونوں چیک کو چوما تھا جس کے بعد‬
‫اس کے ماتھے پر لب رکھے‬
‫پکا۔۔۔آپ مجھے ٹچ نہیں کرو گے ؟؟؟‬
‫ٹچ تو کر رہا ہوں۔۔۔۔دراب نے اس کا معائنہ‬
‫کیا‬
‫یہ واال نہیں ۔۔۔وہ واال۔۔۔۔۔ نازلین کا چہرہ‬
‫الل ہوا تھا‬
‫کون سا۔۔۔۔دراب نے اس کا جائزہ لیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بہت برے ہو آپ ۔۔۔۔۔نازلین نے اپنا چہرہ‬
‫تکیے میں دیا تھا‬
‫دراب نے اس کے بالوں میں انگلیاں چالئی‬
‫تھی سکون کی وجہ سے وہ سو گئی تھی‬
‫_________________________________‬
‫اگلے دن جیسے ہی ہاشم اس کے روم میں‬
‫داخل ہوا تو وہ دونوں ایک دوسرے کی‬
‫پناہوں میں سکون کی نیند سو رہے تھے‬
‫مجھے لگتا ہے دراب کےلیے نازلین سی‬
‫بہتر کوئی لڑکی نہیں ملے گی کم از کم‬
‫دراب کسی کو تو چاہنے لگا ہے ورنہ اس‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کے پاسٹ نے بہت ہرٹ کیا ہے اسے کتنا‬
‫کچھ بدل دیا صرف ایک لڑکی کی وجہ‬
‫سے یہ ہر لڑکی سے نفرت کرنے لگا تھا ۔۔۔‬
‫لیکن نازلین ہی واحد لڑکی ہے جو اس لے‬
‫دل کو دوبارہ پگھال رہی ہے۔۔ہاشم نے‬
‫پاس پڑی ٹرے اٹھائی اور واپس چال گیا‬
‫آدھے گھنٹے بعد نازلین کی آنکھ کھلی وہ‬
‫دیکھ نہیں سکتی تھی لیکن محسوس‬
‫ضرور کر سکتی تھی کہ کسی کے حصار‬
‫میں تھی اس کی گرفت سے نکلنے کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کوشش کی لیکن دراب نے اس کے بالوں‬
‫میں اپنا چہرہ مزید چھپایا تھا‬
‫سر گٹ اپ۔۔۔۔‬
‫پندہ منٹ اور۔۔۔دراب نیند میں بڑبڑایا‬
‫نازلین کو پتہ تھا کہ اب کچھ نہیں ہو‬
‫سکتا جبہی اپنا سر دوبارہ اس کے سینے‬
‫سے ٹکایا تھا اور کچھ وقت تک اسے‬
‫جمائی آنے لگی تھی‬
‫دراب کی آنکھ کھلی جب اس پر کسی‬
‫وجود کا احساس ہوا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کو کہ اس پر سمٹی ہوئی تھی اسے‬
‫دیکھ کر دراب کا چہرہ کھل اٹھا تھا اس‬
‫نے آرام سے نازلین کو بیڈ پر لٹایا تھا اور‬
‫اس کےلیے ناشتے کا ارینج کرنے لگا‬
‫______________________‬
‫کچھ دیر بعد وہ اپنے کام سے فارغ ہوا‬
‫جب سرونٹ سے اس نے دوائی لی اور‬
‫نازلین کی طرف گیا ۔۔۔‬
‫نازو۔۔۔اٹھ جاؤ۔۔۔دراب نے اس کا سر اپنی‬
‫گود میں رکھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین اٹھی اور حسِب معمول آنکھ کو‬
‫ملنے لگی‬
‫آ۔۔۔آہ۔۔۔۔ اسے درد ہونے لگا‬
‫نہیں انہیں مت ملو۔۔۔۔دراب نے اس کے‬
‫ہاتھ پکڑ لیے‬
‫بہت درد ہو رہا ہے ۔۔۔‬
‫اب ٹھیک ہو جائے گا تم رب مت کرو ۔۔۔‬
‫دراب نے اس کی دونوں بینڈیج والی‬
‫آنکھوں پر لب رکھ کر کہا تھا‬
‫پین ہو رہا ہے ۔۔۔۔نازلین نے اپنا چہرہ دراب‬
‫کی گردن میں چھپایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو ۔۔۔اٹس اوکے تم بہادر لڑکی ہو۔۔۔۔دراب‬
‫نے ایک ہاتھ اس کی ویسٹ پر جب کہ‬
‫دوسرے سے اس کا سر تھپتھپا کر کہا‬
‫یہ سب آپ کی وجہ سے ہوا ہے ۔۔۔نازلین‬
‫اچانک سوچ کر بولی‬
‫ناٹ اگین ۔۔۔۔۔ دراب کو اس کی سمجھ آنے‬
‫لگی‬
‫آپ کی وجہ سے میں نے سوسائیڈ کی ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین باز نہ آئی‬
‫انف ۔۔۔۔دراب چالیا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیو می پلیز۔۔۔۔نازلین پھر سے ڈرنے لگی‬
‫تھی جس کی وجہ سے اس نے کانپتے‬
‫ہوئے دراب کی شرٹ کو مٹھی سے جکڑا‬
‫تھا‬
‫سوری سوری ۔۔۔میں شاؤٹنگ نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔دراب نے شرمندگی سے اسے گلے‬
‫سے لگایا‬
‫گو اوے۔۔۔۔دور رہیں۔۔۔‬
‫سوری نا ۔۔۔تم سوسائیڈ کے بارے میں بات‬
‫نہ کرو‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے ۔۔۔نازلین نے اپنے ہاتھ اس کے گرد‬
‫باندھ لیے‬
‫دراب نے اسے اپنی گود پر آرام اور سہی‬
‫سے بٹھایا‬
‫ہم کہاں پر ہے ۔۔۔نازلین نے اس سے سوال‬
‫کیا‬
‫تمہارے روم میں۔۔۔۔آگے سے مختصر جواب‬
‫آیا‬
‫اوکے ۔۔۔نازلین کو کسی اور جواب کی‬
‫امید تھی جبھی اس کا منہ بن چکا تھا‬
‫لیکن دراب نے اپنے ہونٹ ہلکے سے اس کے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہونٹوں سے چھویے تھے جس کی وجہ‬
‫سے نازلین شاک ہوئی تھی‬
‫مارننگ کس۔۔۔دراب نے آنکھ ماری تھی‬
‫نازلین شرما کر سر جھکا چکی تھی‬
‫چلو اب تمہارے باتھ کا ٹائم ہو گیا ہے ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے کھانا کھال کر ٹرے سائیڈ پر‬
‫رکھی‬
‫آپ مجھے باتھ دو گے ؟؟ نازلین نے سوال‬
‫کیا‬
‫یس۔۔دراب نے اس کے کپڑے نکالے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں پلیز نہیں۔۔۔۔۔۔ نازلین نے خود کو‬
‫بالنکٹ کے اندر چھپا کر چیخیں ماری‬
‫دراب شرمندہ ہوا تھا اس نے بیڈ کے پاس‬
‫آ کر نازلین کو اپنی گود میں لیا جب‬
‫نازلین نے اس کے سامنے اپنے ہاتھ باندھے‬
‫پلیز نہیں۔۔۔۔۔ اس کی ایک ہی رٹ تھی‬
‫دیکھو میں کچھ ایسا ویسا نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔صرف باتھ ۔۔۔دراب نے اسے‬
‫سمجھانے کی کوشش کی‬
‫نہیں مجھے شرم آئے گی ۔۔۔۔نازلین کے منہ‬
‫سی اچانک نکال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیکھو شوہر ہوں تمہارا۔۔۔۔مجھ سے کیا‬
‫شرمانا۔۔۔اور ویسے بھی میں تمہیں کئی‬
‫مرتبہ دیکھ ہوا ہے ۔۔۔۔ دراب نے مسکراہٹ‬
‫دبائی‬
‫پلیز نہیں۔۔۔۔۔ نازلین نے اپنا چہرہ دونوں‬
‫ہاتھوں سی چھپایا‬
‫لیکن آج کوئی میڈ نہیں ہے اور تم دیکھ‬
‫بھی نہیں سکتی دوسرا۔۔۔۔ دراب نے جواز‬
‫پیش کیا‬
‫میں خود باتھ لے لوں گی ۔۔۔۔‬
‫نہیں اس میں خطرہ ہو گا ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن۔۔۔نازلین کچھ کہنے لگی‬
‫تم بہت ضدی ہو ۔۔۔دراب نے اسے ایسے ہی‬
‫کھڑا کیا اور باتھروم لے گیا‬
‫ہلنا مت ۔۔۔اسے سلیب پر کھڑا کیا‬
‫نازلین نے سر ہالیا‬
‫دراب نے اس کے بالوں سے کلپ نکاال‬
‫جس کے بعد اس کے گلے سے چین نکالی‬
‫ٹھیک سے رکھنا ۔۔۔۔نازلین کا اشارہ چین‬
‫کی طرف تھا‬
‫کیا یہ اسپیشل ہے ۔۔۔؟ دراب نے چین کو‬
‫گھورا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔۔۔۔‬
‫سر وہ۔۔۔۔۔دراب کے ہاتھ اس کی کرتی پر‬
‫تھے جب وہ ہچکچائی‬
‫نازلین چپ کرو۔۔۔۔میں خود پر کنٹرول‬
‫رکھ سکتا ہوں۔۔۔۔دراب نے اسے سمجھ‬
‫کرکہا‬
‫شرم سے نازلین کا رنگ الل ہو چکا تھا‬
‫اوپر سے سونے پر سہاگا کہ وہ دراب کے‬
‫تاثرات دیکھ بھی نہیں پا رہی تھی‬
‫تم اتنا کیوں شرما رہی ہو میں نے کہا تھا‬
‫نا پہلے بھی دیکھا ہوا ہے تمہیں۔۔۔دراب نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کا معائنہ کرتے مسکراہٹ دبائی‬
‫سر پلیز۔۔۔۔شاید نازلین اس موضوع پر‬
‫بات بھی نہیں کرنا چاہتی تھی‬
‫اوکے ۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی‬
‫شرٹ اور جینز بھی اتاری تھی شاید وہ‬
‫گیال نہیں کرنا چاہتا تھا‬
‫نازلین کو شاور کے نیچے کھڑا کر کے اس‬
‫نے شاور آن کیا تھا‬
‫گرم پانی نازلین ہر سے گزر رہا تھا اچانک‬
‫ہی اس نے گھبرا کر دراب کو مضبوطی‬
‫سے ہگ کیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو۔۔۔کیا صابن تم خود لگاؤ گی یا میں‬
‫لگاؤ۔۔۔دراب نے شرارتًا کہا‬
‫نہیں میں کرلونگی مجھے دیں۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے خود پر مشکل سے کنٹرول کیا‬
‫تھا نازلین کی وہ حالت دراب پر بجلیاں‬
‫گرا رہی تھی اس کی خواہشوں کو مچل‬
‫رہی تھی لیکن چاہ کر بھی اس نے خود‬
‫کو باز رکھا تھا‬
‫نازلین نے اپنے اوپر صابن لگایا تھا اس کے‬
‫بعد بالوں پر لگایا تھا دراب اس وقت سے‬
‫خود پر قابو پا رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ دکھائی نا دینے کے باعث نازلین نے‬
‫دوبارہ دراب کو ہگ کیا تھا جو کہ اب اس‬
‫کی کمر تھپتھپا رہا تھا‬
‫سر اب چلے ۔۔۔۔۔‬
‫ہمم۔۔۔۔دراب نے شاور بند کیا اور ٹاول لے‬
‫کر نازلین کے گرد ڈاال تھا اس کے بعد اسے‬
‫اٹھا کر بیڈ پر لے گیا‬
‫نازلین چورًا سے پہلے بیڈ کی چادر سے‬
‫چھپ گئی‬
‫میں ابھی چینج کر کے آتا ہوں پھر تمہیں‬
‫کالتھ سے دونگا۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے ۔۔۔۔‬
‫دراب اپنے روم میں جا کر چینج کر آیا اور‬
‫دوبارہ اس کے روم میں آیا‬
‫لو پپی بھی جاگ گیا۔۔۔دراب کی نظر پپی‬
‫پر پڑی‬
‫اسے ملک دے دو۔۔۔نازلین نے اسے کہا تو‬
‫وہ سرونٹ سے ملک کا کہہ کر واپس آیا‬
‫چلو آؤ اب تمہیں ریڈی کر دوں۔۔۔۔‬
‫آپ مجھے کالتھ دے دو میں پہن لوں گی‬
‫۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پہلے اس سے تو نکلو۔۔۔دراب نے اسے چادر‬
‫میں چھپا دیکھا‬
‫نہیں آپ ایسے ہی دے دو۔۔۔۔‬
‫دراب نے پہلے انر دیے جسے اس نے نہائت‬
‫مشکل سے پہنا کیونکہ خود کو وہ چادر‬
‫سے چھپا رہی تھی‬
‫بالؤز پہننے کی کوشش کی لیکن اس سے‬
‫نہیں ہو رہا تھا‬
‫دراب یہ سب دیکھ کر ہنسے جا رہا تھا‬
‫میں ہیلپ کرو۔۔۔چادر کے اندر چھپی اسے‬
‫دیکھ کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے اپنا ایک ہاتھ چادر سے باہر نکاال‬
‫اور اسے نا کا اشارہ کیا‬
‫دراب آہستہ آہستہ آگے بڑھا اور اس چادر‬
‫کے اندر گیا‬
‫جب نازلین کو اس کے ہونے کا احساس ہوا‬
‫تو اس نے اپنے ہاتھوں سے خود کو چھپایا‬
‫نازو۔۔۔مجھے ہیلپ کرنے دو۔۔۔‬
‫درب نے اس کی مدد کی شرم کی وجہ‬
‫سے نازلین نے خود کو دراب کے سینے میں‬
‫چھپایا تھا دراب کے چھونے سے اسے‬
‫پسینہ آ رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہی لمحہ تھا کب دراب نے اپنا کنٹرول‬
‫کھویا تھا‬
‫اور اسے آرام سے بیڈ پر لٹایا تھا‬
‫اس کا ایک ہاتھ نازلین کے سر کے نیچے‬
‫جبکہ دوسرا ہاتھ نازلین کی کمر پر تھا‬
‫دراب آدھا نازلین کے اوپر تھا جو اسے پیار‬
‫اور پروا کی نظر سے دیکھ رہا تھا‬
‫سر آپ۔۔۔۔۔نازلین کو جب اس کی کسی‬
‫بھی حرکت کا احساس نہ ہوا بولنے لگی‬
‫ششش۔۔۔دراب نے اپنی انگلی سے اس کے‬
‫ہونٹ چھوئے اور اس کے بعد آگے بڑھ کر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کی گردن پر اپنے ہونٹ رکھے‬
‫سررر۔۔۔۔مممم۔۔۔۔ نازلین کو مدھوشی‬
‫طاری ہو رہی تھی جب اس نے دراب کا‬
‫کالر پکڑا تھا‬
‫دراب اپنے لب سے نازلین کی گردن اور دل‬
‫پر نرم نرم مہریں لگا رہا تھا ۔۔۔۔‬
‫جس کے بعد وہ مکمل اس پر سوار ہوا اور‬
‫اپنے ہونٹ اس کے ہونٹ پر رکھ دیے پہلی‬
‫مرتبہ تھا جب نازلین بھی اس کا ساتھ‬
‫دے رہی تھی ایسا کرنا دراب کے جزبے کو‬
‫اور ہوا دے رہا تھا اس کے اندر جوش بڑھ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رہا تھا جس کی وجہ سے اس کے انداز‬
‫میں شدت پیدا ہو رہی تھی‬
‫سر پلیز۔۔۔۔۔ جب دراب نے اس کی ناف پر‬
‫لب رکھے اور نیچے بڑھنے لگا نازلین کی‬
‫سسکتی آواز نکلی تھی‬
‫نازلین نے اس کے ہاتھوں کی گستاخیوں‬
‫کو برداشت کرنے لےلیے دراب کو زور کا‬
‫پکڑا تھا‬
‫دراب نے اس کے تھائے سے اپنا فاصلہ‬
‫مٹایا تھا اور اپنے ہاتھ سے اس کی ایک‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ٹانگ چھونے لگا جب کے ہونٹ نازلین کی‬
‫کمر کے گرد طواف کر رہے تھے‬
‫سر پلیز۔۔۔۔نازلین کو اس کی جسارتیں‬
‫برداشت کرنا مشکل ہو رہا تھا‬
‫ہاشم کی دستک نے ان دونوں کو ہوش‬
‫کی دنیا میں دھکیال‬
‫دراب کو اندازہ ہوا کے وہ کیا کر رہا تھا تو‬
‫اسے چھوڑا‬
‫کیا ہوا۔۔۔ہاشم کی آواز پر دراب اندر سے‬
‫بوال‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫باہر آ ایک کام ہے ۔۔۔ہاشم نے باہر کھڑے ہو‬
‫کر کہا‬
‫اچھا پندرہ منٹ تک آیا۔۔۔۔۔‬
‫آپ بہت برے ہو۔۔۔۔نازلین کی آواز دراب‬
‫کے کانوں میں پڑی‬
‫کیں خود پر قابو نہ رکھ سکا ائم سوری‬
‫۔۔۔۔۔دراب شرمندہ ہوا‬
‫سر۔۔۔۔مجھے نا۔۔۔باہر جانا ہے ۔۔۔۔اندر اچھا‬
‫نہیں لگ رہا نازلین دوبارہ اس کے سینے‬
‫سے لگ چکی تھی دراب نے اس کے بال‬
‫سہالئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں اگر تمہیں نرمی دکھا رہا تو اس کا‬
‫فائدہ مت اٹھاؤ۔۔۔۔دراب نے اپنی بات پر‬
‫زور دیا‬
‫ہممم۔۔۔میں بھول گئی تھی آپ ایک‬
‫درندے ہو۔۔۔۔‬
‫ہاں گڈ بھوال مت کرو۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔اوکے۔۔۔اس نے اپنا سر دوبارہ اس‬
‫کے سینے پر ٹکایا‬
‫اچھا اچھا لے چلو گا باہر ۔۔۔دراب کو اس‬
‫کی خاموشی تنگ کرنے لگی جبہی بوال‬
‫سچچچییییی۔۔۔۔۔۔چہک کر اسے نے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں۔۔۔۔۔۔ چلو باقی کے کپڑے پہن لو نہیں‬
‫تو سخت قیمت چکانی پڑے گی ۔۔۔دراب‬
‫نے دوبارہ اس کے حلیے پر تنقید کی‬
‫اسے ڈریس پہنا کر نازلین کے چہرے کو‬
‫دیکھا جو کہ الل ٹماٹر ہو چکا تھا‬
‫وہ ۔۔۔۔میں۔۔۔۔۔ نازلین نے اسے نوٹ کیا‬
‫ہمم۔۔۔ہمم۔۔۔بولو۔۔بولو دراب نے اس کو غور‬
‫کیا‬
‫بھائی نے آپ کو بالیا ہے ۔۔۔‬
‫اچھا پہلے تم لیٹ جاؤ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین لیٹی تو دراب نے اس پر بالنکٹ‬
‫کروایا اور اس کا ماتھا چوما‬
‫سرمیرا پپی ۔۔۔۔۔نازلین کو وہ یاد آیا‬
‫پہی باہر ہے اور سیف ہے ۔۔۔۔ تم ریسٹ‬
‫کرو‬
‫یہ کیا ہو رہا ہے مجھے یہ وہی سر ہے جو‬
‫مجھے فورس کرتے تھے وہ گاڈ مجھے‬
‫شرم کیوں آتی ہے کیوں ان کا ہونا مجھے‬
‫اچھا لگنے لگا ہے کیوں میری فینلنگ‬
‫چینج ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔ میرا دل کیوں‬
‫دھڑکتا ہے ۔۔۔۔ آج جیسے انہوں نے سوری‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بوال اف ۔۔۔۔نازلین نے خود سے کہا اور‬
‫دوبارہ اپنا چہرہ ڈھانپ لیا‬
‫نا نازو نا۔۔۔۔۔دراب نے تیرے پاپا کو نقصان‬
‫پہنچانا کیا تو بھول ۔۔۔۔۔گئی مجھے کچھ‬
‫کرنا ہو گا یہ صرف دکھاوا کر رہا ہے یہ‬
‫ایک درندہ ہے جو تجھے دوبارہ نقصان‬
‫پہنچائے گا۔۔۔۔۔ نازلین نے زور دیا تھا دماغ‬
‫پر اور اٹھ کر دروازہ کھوال اور باہر نکلی‬
‫تھی‬
‫نہایت مشکل سے وہ باہر آئی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو تو باہر تو آگئی اب پاپا کو کال کیسے‬
‫کرے گی کچھ دکھائی نہیں دے رہا اور‬
‫ہال تک کیسے پہنچوں گی ۔۔۔۔اس نے خود‬
‫سے کہا‬
‫وہ تھوڑا آگے گئی اور ہال کا راستہ ذہن‬
‫نشین کرنے لگی لیکن وہ ایک غلط راستہ‬
‫تھا جس کی وجہ سے وہ ایک روم کے‬
‫سامنے رک گئی‬
‫دیکھو السٹ ٹائم جیسی غلطی نہ ہو اس‬
‫بار سیکیورٹی ٹائیٹ ہو اور ہاں اس بار‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سیکیورٹی ہیڈ دانیال ہوگا تمہیں جب‬
‫پالن سر انجام دینا ہے‬
‫یہ دراب کے الفاظ تھے‬
‫ہاں دانی تیرے سے اچھا سیکورٹی ہیڈ‬
‫ہمیں نہیں ملے گا ہاشم کی اس بات پر‬
‫دانیال متفق ہوا‬
‫یس سر۔۔۔ حاشر بھی ان اب کے ساتھ تھا‬
‫تم نے ایک دفع میری جان بچائی تھی‬
‫اسلیے لیے میں تمہیں موقع نہیں ہے نہیں‬
‫تو تم بہتر جانتے ہو مجھے ۔۔۔۔۔ دراب نے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫حاشر کی طرف آنکھیں نکالی تھی اور‬
‫اسے یاد کروایا‬
‫یس سر۔۔۔۔۔۔ حاشر نے اندر کی اندر خود‬
‫اٹیک کر کہ خود ہی دراب کو بچانے پر‬
‫خود کو سراہا تھا اور مسکرایا تھا‬
‫اب ہنسو مت اور اس منشن کو سیو کرو‬
‫۔۔۔۔ دراب نے اس کا چہرہ دیکھا‬
‫وہ تینوں دراب کے روم سے چلے گئے‬
‫ان سب کی باتیں اس نے سنی تھی‬
‫سر تو بہت بہت ہیں اتنی اکڑ۔۔۔۔۔ ہن ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے خود سے بوال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں سیکنڈ چانس نہیں دیتا۔۔۔۔۔ پھر‬
‫نازلین نے دراب کی نکل اتاری اور خود کی‬
‫حرکت پر ہنسنے لگی‬
‫کون ہے ۔۔۔۔؟ جبکہ دوسری طرف اس کی‬
‫کھی کھی دراب کے کان پر پڑی تو وہ‬
‫چونکا‬
‫اف مر گئی ۔۔۔۔۔ نازلین نے خود کو چپٹ‬
‫ماری‬
‫دراب بھاگتا ہوا روم سے باہر گیا جب‬
‫کھڑکی پر اس نے نازلین کو دیکھا جس کا‬
‫چہرہ اس کے ہاتھ سے چھپا ہوا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ تو وہی بات ہوئی نہ کہ کوے کو لگتا‬
‫ہے آنکھ بند کرنے سے بلی اسے نہیں کھائے‬
‫گی ۔۔۔۔دراب اس کے سامنے کھڑا تھا‬
‫وہ میں۔۔۔۔۔۔۔ نازلین نے ہاتھ چہرے سے‬
‫ہٹایا‬
‫دراب نے اس کا ہاتھ تھاما اور اپنے روم‬
‫میں لے جا کر روم کا دروازہ بند کیا‬
‫ایم سوری ۔۔۔‬
‫تم میرے روم کے باہر کیا کر رہی تھی‬
‫وہ وہ میں۔۔۔میں پپی کو ملنے باہر آئی ۔۔۔‬
‫نازلین نے قدرے سوچ کر جواب دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو۔۔۔۔تمہیں جھوٹ بولنا نہیں آتا۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کو بازو سے جھنجھوڑا‬
‫وہ میں۔۔۔۔۔‬
‫بولو۔۔۔۔۔دراب نے اونچی آواز سے کہا‬
‫نہیں بتاؤ گی آپ مجھے مارو گے ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین کانپتی آواز سے بولی‬
‫اچھا نہیں مارو گا بولو ۔۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫آنکھیں بند کر کے خود کو کمپوز کیا‬
‫نہیں بتاؤ گی ۔۔۔نازلین بھی آخر ضدی‬
‫تھی‬
‫نازو۔۔۔بولو۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا۔۔۔پا۔۔پا‬
‫واٹ ۔۔؟ کیاپاپا۔۔۔۔‬
‫پاپا سے بات کرنی ہے میں انہیں مس کر‬
‫رہی ۔۔۔۔ نازلین نے ایک سانس میں بوال‬
‫نمبر بولو۔۔۔۔ نازلین نے نمبر بوال تو دراب‬
‫نے اپنے موبائل پر ٹائپ کیا اور بیل جانے‬
‫لگی تھی‬
‫یہ تمہارے پاپا کا نمبر ہے ؟؟؟ دراب نے‬
‫اس سے پوچھا‬
‫نہیں آریان کا۔۔۔۔۔‬
‫اچھا تمہارے بی ایف کا۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ میرا بی ایف نہیں ہے ۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اسے کہا اتنے میں دراب کو فون سے آواز‬
‫آئی تھی‬
‫ہیلو۔۔۔۔آریان نے کہا دراب نے نازلین کو‬
‫موبائل دیا‬
‫ہیلو۔۔۔نازلین نے بات کی‬
‫نازلین کہاں ہو تم کیسی ہو۔۔۔آریان نے کہا‬
‫میں ٹھیک ہوں پاپا سے بات کرواؤ۔۔۔‬
‫آریان نے راشد کو فون دیا‬
‫پاپا۔۔۔۔۔ نازلین رونے لگی تھی جب دراب‬
‫نے اسے زور سے اپنے ساتھ لگایا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نو۔۔۔۔دراب نے اپنے لفظ پر زور دیا پوچھو‬
‫کے کہاں ہے وہ ۔۔۔۔اس کے کان میں کہا‬
‫پاپا۔۔۔وہ میں بزی ہوں بائے ۔۔۔نازلین نے‬
‫فورًا موبائل بند کیا تھا‬
‫اور دراب کو پیچھے دھکیال‬
‫مجھے پتا ہے کہ تم انہیں مارو گی تبہی‬
‫پتا پوچھ رہے ۔۔۔۔‬
‫ہاں میں مارو گا اسے ۔۔۔۔۔کیونکہ وہ خونی‬
‫ہے ۔۔۔۔ دراب چیخا تھا‬
‫نہیں وہ ایسے نہیں ۔۔۔آپ برے ہو۔۔۔۔نازلین‬
‫اس کے مقابل آئی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کال کرو اسے اور ایڈریس پوچھو۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے آنکھیں دکھا کر درانت پیس‬
‫کر کہا تھا جبکہ نازلین کا جواب نا ہی تھا‬
‫______________________‬
‫اگلے دن جیسے ہی ہاشم اس کے روم میں‬
‫داخل ہوا تو وہ دونوں ایک دوسرے کی‬
‫پناہوں میں سکون کی نیند سو رہے تھے‬
‫مجھے لگتا ہے دراب کےلیے نازلین سی‬
‫بہتر کوئی لڑکی نہیں ملے گی کم از کم‬
‫دراب کسی کو تو چاہنے لگا ہے ورنہ اس‬
‫کے پاسٹ نے بہت ہرٹ کیا ہے اسے کتنا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ بدل دیا صرف ایک لڑکی کی وجہ‬
‫سے یہ ہر لڑکی سے نفرت کرنے لگا تھا ۔۔۔‬
‫لیکن نازلین ہی واحد لڑکی ہے جو اس لے‬
‫دل کو دوبارہ پگھال رہی ہے۔۔ہاشم نے‬
‫پاس پڑی ٹرے اٹھائی اور واپس چال گیا‬
‫آدھے گھنٹے بعد نازلین کی آنکھ کھلی وہ‬
‫دیکھ نہیں سکتی تھی لیکن محسوس‬
‫ضرور کر سکتی تھی کہ کسی کے حصار‬
‫میں تھی اس کی گرفت سے نکلنے کی‬
‫کوشش کی لیکن دراب نے اس کے بالوں‬
‫میں اپنا چہرہ مزید چھپایا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر گٹ اپ۔۔۔۔‬
‫پندہ منٹ اور۔۔۔دراب نیند میں بڑبڑایا‬
‫نازلین کو پتہ تھا کہ اب کچھ نہیں ہو‬
‫سکتا جبہی اپنا سر دوبارہ اس کے سینے‬
‫سے ٹکایا تھا اور کچھ وقت تک اسے‬
‫جمائی آنے لگی تھی‬
‫دراب کی آنکھ کھلی جب اس پر کسی‬
‫وجود کا احساس ہوا‬
‫نازلین کو کہ اس پر سمٹی ہوئی تھی اسے‬
‫دیکھ کر دراب کا چہرہ کھل اٹھا تھا اس‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نے آرام سے نازلین کو بیڈ پر لٹایا تھا اور‬
‫اس کےلیے ناشتے کا ارینج کرنے لگا‬
‫______________________‬
‫کچھ دیر بعد وہ اپنے کام سے فارغ ہوا‬
‫جب سرونٹ سے اس نے دوائی لی اور‬
‫نازلین کی طرف گیا ۔۔۔‬
‫نازو۔۔۔اٹھ جاؤ۔۔۔دراب نے اس کا سر اپنی‬
‫گود میں رکھا‬
‫نازلین اٹھی اور حسِب معمول آنکھ کو‬
‫ملنے لگی‬
‫آ۔۔۔آہ۔۔۔۔ اسے درد ہونے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں انہیں مت ملو۔۔۔۔دراب نے اس کے‬
‫ہاتھ پکڑ لیے‬
‫بہت درد ہو رہا ہے ۔۔۔‬
‫اب ٹھیک ہو جائے گا تم رب مت کرو ۔۔۔‬
‫دراب نے اس کی دونوں بینڈیج والی‬
‫آنکھوں پر لب رکھ کر کہا تھا‬
‫پین ہو رہا ہے ۔۔۔۔نازلین نے اپنا چہرہ دراب‬
‫کی گردن میں چھپایا‬
‫نازو ۔۔۔اٹس اوکے تم بہادر لڑکی ہو۔۔۔۔دراب‬
‫نے ایک ہاتھ اس کی ویسٹ پر جب کہ‬
‫دوسرے سے اس کا سر تھپتھپا کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ سب آپ کی وجہ سے ہوا ہے ۔۔۔نازلین‬
‫اچانک سوچ کر بولی‬
‫ناٹ اگین ۔۔۔۔۔ دراب کو اس کی سمجھ آنے‬
‫لگی‬
‫آپ کی وجہ سے میں نے سوسائیڈ کی ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین باز نہ آئی‬
‫انف ۔۔۔۔دراب چالیا تھا‬
‫لیو می پلیز۔۔۔۔نازلین پھر سے ڈرنے لگی‬
‫تھی جس کی وجہ سے اس نے کانپتے‬
‫ہوئے دراب کی شرٹ کو مٹھی سے جکڑا‬
‫تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری سوری ۔۔۔میں شاؤٹنگ نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔دراب نے شرمندگی سے اسے گلے‬
‫سے لگایا‬
‫گو اوے۔۔۔۔دور رہیں۔۔۔‬
‫سوری نا ۔۔۔تم سوسائیڈ کے بارے میں بات‬
‫نہ کرو‬
‫اوکے ۔۔۔نازلین نے اپنے ہاتھ اس کے گرد‬
‫باندھ لیے‬
‫دراب نے اسے اپنی گود پر آرام اور سہی‬
‫سے بٹھایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہم کہاں پر ہے ۔۔۔نازلین نے اس سے سوال‬
‫کیا‬
‫تمہارے روم میں۔۔۔۔آگے سے مختصر جواب‬
‫آیا‬
‫اوکے ۔۔۔نازلین کو کسی اور جواب کی‬
‫امید تھی جبھی اس کا منہ بن چکا تھا‬
‫لیکن دراب نے اپنے ہونٹ ہلکے سے اس کے‬
‫ہونٹوں سے چھویے تھے جس کی وجہ‬
‫سے نازلین شاک ہوئی تھی‬
‫مارننگ کس۔۔۔دراب نے آنکھ ماری تھی‬
‫نازلین شرما کر سر جھکا چکی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو اب تمہارے باتھ کا ٹائم ہو گیا ہے ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے کھانا کھال کر ٹرے سائیڈ پر‬
‫رکھی‬
‫آپ مجھے باتھ دو گے ؟؟ نازلین نے سوال‬
‫کیا‬
‫یس۔۔دراب نے اس کے کپڑے نکالے‬
‫نہیں پلیز نہیں۔۔۔۔۔۔ نازلین نے خود کو‬
‫بالنکٹ کے اندر چھپا کر چیخیں ماری‬
‫دراب شرمندہ ہوا تھا اس نے بیڈ کے پاس‬
‫آ کر نازلین کو اپنی گود میں لیا جب‬
‫نازلین نے اس کے سامنے اپنے ہاتھ باندھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز نہیں۔۔۔۔۔ اس کی ایک ہی رٹ تھی‬
‫دیکھو میں کچھ ایسا ویسا نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔صرف باتھ ۔۔۔دراب نے اسے‬
‫سمجھانے کی کوشش کی‬
‫نہیں مجھے شرم آئے گی ۔۔۔۔نازلین کے منہ‬
‫سی اچانک نکال‬
‫دیکھو شوہر ہوں تمہارا۔۔۔۔مجھ سے کیا‬
‫شرمانا۔۔۔اور ویسے بھی میں تمہیں کئی‬
‫مرتبہ دیکھ ہوا ہے ۔۔۔۔ دراب نے مسکراہٹ‬
‫دبائی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز نہیں۔۔۔۔۔ نازلین نے اپنا چہرہ دونوں‬
‫ہاتھوں سی چھپایا‬
‫لیکن آج کوئی میڈ نہیں ہے اور تم دیکھ‬
‫بھی نہیں سکتی دوسرا۔۔۔۔ دراب نے جواز‬
‫پیش کیا‬
‫میں خود باتھ لے لوں گی ۔۔۔۔‬
‫نہیں اس میں خطرہ ہو گا ۔۔۔۔‬
‫لیکن۔۔۔نازلین کچھ کہنے لگی‬
‫تم بہت ضدی ہو ۔۔۔دراب نے اسے ایسے ہی‬
‫کھڑا کیا اور باتھروم لے گیا‬
‫ہلنا مت ۔۔۔اسے سلیب پر کھڑا کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے سر ہالیا‬
‫دراب نے اس کے بالوں سے کلپ نکاال‬
‫جس کے بعد اس کے گلے سے چین نکالی‬
‫ٹھیک سے رکھنا ۔۔۔۔نازلین کا اشارہ چین‬
‫کی طرف تھا‬
‫کیا یہ اسپیشل ہے ۔۔۔؟ دراب نے چین کو‬
‫گھورا‬
‫ہممم۔۔۔۔۔‬
‫سر وہ۔۔۔۔۔دراب کے ہاتھ اس کی کرتی پر‬
‫تھے جب وہ ہچکچائی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین چپ کرو۔۔۔۔میں خود پر کنٹرول‬
‫رکھ سکتا ہوں۔۔۔۔دراب نے اسے سمجھ‬
‫کرکہا‬
‫شرم سے نازلین کا رنگ الل ہو چکا تھا‬
‫اوپر سے سونے پر سہاگا کہ وہ دراب کے‬
‫تاثرات دیکھ بھی نہیں پا رہی تھی‬
‫تم اتنا کیوں شرما رہی ہو میں نے کہا تھا‬
‫نا پہلے بھی دیکھا ہوا ہے تمہیں۔۔۔دراب نے‬
‫اس کا معائنہ کرتے مسکراہٹ دبائی‬
‫سر پلیز۔۔۔۔شاید نازلین اس موضوع پر‬
‫بات بھی نہیں کرنا چاہتی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے ۔۔۔۔اس کے ساتھ ہی اس نے اپنی‬
‫شرٹ اور جینز بھی اتاری تھی شاید وہ‬
‫گیال نہیں کرنا چاہتا تھا‬
‫نازلین کو شاور کے نیچے کھڑا کر کے اس‬
‫نے شاور آن کیا تھا‬
‫گرم پانی نازلین ہر سے گزر رہا تھا اچانک‬
‫ہی اس نے گھبرا کر دراب کو مضبوطی‬
‫سے ہگ کیا تھا‬
‫نازو۔۔۔کیا صابن تم خود لگاؤ گی یا میں‬
‫لگاؤ۔۔۔دراب نے شرارتًا کہا‬
‫نہیں میں کرلونگی مجھے دیں۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے خود پر مشکل سے کنٹرول کیا‬
‫تھا نازلین کی وہ حالت دراب پر بجلیاں‬
‫گرا رہی تھی اس کی خواہشوں کو مچل‬
‫رہی تھی لیکن چاہ کر بھی اس نے خود‬
‫کو باز رکھا تھا‬
‫نازلین نے اپنے اوپر صابن لگایا تھا اس کے‬
‫بعد بالوں پر لگایا تھا دراب اس وقت سے‬
‫خود پر قابو پا رہا تھا‬
‫کچھ دکھائی نا دینے کے باعث نازلین نے‬
‫دوبارہ دراب کو ہگ کیا تھا جو کہ اب اس‬
‫کی کمر تھپتھپا رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر اب چلے ۔۔۔۔۔‬
‫ہمم۔۔۔۔دراب نے شاور بند کیا اور ٹاول لے‬
‫کر نازلین کے گرد ڈاال تھا اس کے بعد اسے‬
‫اٹھا کر بیڈ پر لے گیا‬
‫نازلین چورًا سے پہلے بیڈ کی چادر سے‬
‫چھپ گئی‬
‫میں ابھی چینج کر کے آتا ہوں پھر تمہیں‬
‫کالتھ سے دونگا۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔۔‬
‫دراب اپنے روم میں جا کر چینج کر آیا اور‬
‫دوبارہ اس کے روم میں آیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لو پپی بھی جاگ گیا۔۔۔دراب کی نظر پپی‬
‫پر پڑی‬
‫اسے ملک دے دو۔۔۔نازلین نے اسے کہا تو‬
‫وہ سرونٹ سے ملک کا کہہ کر واپس آیا‬
‫چلو آؤ اب تمہیں ریڈی کر دوں۔۔۔۔‬
‫آپ مجھے کالتھ دے دو میں پہن لوں گی‬
‫۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔۔‬
‫پہلے اس سے تو نکلو۔۔۔دراب نے اسے چادر‬
‫میں چھپا دیکھا‬
‫نہیں آپ ایسے ہی دے دو۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے پہلے انر دیے جسے اس نے نہائت‬
‫مشکل سے پہنا کیونکہ خود کو وہ چادر‬
‫سے چھپا رہی تھی‬
‫بالؤز پہننے کی کوشش کی لیکن اس سے‬
‫نہیں ہو رہا تھا‬
‫دراب یہ سب دیکھ کر ہنسے جا رہا تھا‬
‫میں ہیلپ کرو۔۔۔چادر کے اندر چھپی اسے‬
‫دیکھ کر کہا‬
‫نازلین نے اپنا ایک ہاتھ چادر سے باہر نکاال‬
‫اور اسے نا کا اشارہ کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب آہستہ آہستہ آگے بڑھا اور اس چادر‬
‫کے اندر گیا‬
‫جب نازلین کو اس کے ہونے کا احساس ہوا‬
‫تو اس نے اپنے ہاتھوں سے خود کو چھپایا‬
‫نازو۔۔۔مجھے ہیلپ کرنے دو۔۔۔‬
‫درب نے اس کی مدد کی شرم کی وجہ‬
‫سے نازلین نے خود کو دراب کے سینے میں‬
‫چھپایا تھا دراب کے چھونے سے اسے‬
‫پسینہ آ رہا تھا‬
‫یہی لمحہ تھا کب دراب نے اپنا کنٹرول‬
‫کھویا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور اسے آرام سے بیڈ پر لٹایا تھا‬
‫اس کا ایک ہاتھ نازلین کے سر کے نیچے‬
‫جبکہ دوسرا ہاتھ نازلین کی کمر پر تھا‬
‫دراب آدھا نازلین کے اوپر تھا جو اسے پیار‬
‫اور پروا کی نظر سے دیکھ رہا تھا‬
‫سر آپ۔۔۔۔۔نازلین کو جب اس کی کسی‬
‫بھی حرکت کا احساس نہ ہوا بولنے لگی‬
‫ششش۔۔۔دراب نے اپنی انگلی سے اس کے‬
‫ہونٹ چھوئے اور اس کے بعد آگے بڑھ کر‬
‫اس کی گردن پر اپنے ہونٹ رکھے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سررر۔۔۔۔مممم۔۔۔۔ نازلین کو مدھوشی‬
‫طاری ہو رہی تھی جب اس نے دراب کا‬
‫کالر پکڑا تھا‬
‫دراب اپنے لب سے نازلین کی گردن اور دل‬
‫پر نرم نرم مہریں لگا رہا تھا ۔۔۔۔‬
‫جس کے بعد وہ مکمل اس پر سوار ہوا اور‬
‫اپنے ہونٹ اس کے ہونٹ پر رکھ دیے پہلی‬
‫مرتبہ تھا جب نازلین بھی اس کا ساتھ‬
‫دے رہی تھی ایسا کرنا دراب کے جزبے کو‬
‫اور ہوا دے رہا تھا اس کے اندر جوش بڑھ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رہا تھا جس کی وجہ سے اس کے انداز‬
‫میں شدت پیدا ہو رہی تھی‬
‫سر پلیز۔۔۔۔۔ جب دراب نے اس کی ناف پر‬
‫لب رکھے اور نیچے بڑھنے لگا نازلین کی‬
‫سسکتی آواز نکلی تھی‬
‫نازلین نے اس کے ہاتھوں کی گستاخیوں‬
‫کو برداشت کرنے لےلیے دراب کو زور کا‬
‫پکڑا تھا‬
‫دراب نے اس کے تھائے سے اپنا فاصلہ‬
‫مٹایا تھا اور اپنے ہاتھ سے اس کی ایک‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ٹانگ چھونے لگا جب کے ہونٹ نازلین کی‬
‫کمر کے گرد طواف کر رہے تھے‬
‫سر پلیز۔۔۔۔نازلین کو اس کی جسارتیں‬
‫برداشت کرنا مشکل ہو رہا تھا‬
‫ہاشم کی دستک نے ان دونوں کو ہوش‬
‫کی دنیا میں دھکیال‬
‫دراب کو اندازہ ہوا کے وہ کیا کر رہا تھا تو‬
‫اسے چھوڑا‬
‫کیا ہوا۔۔۔ہاشم کی آواز پر دراب اندر سے‬
‫بوال‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫باہر آ ایک کام ہے ۔۔۔ہاشم نے باہر کھڑے ہو‬
‫کر کہا‬
‫اچھا پندرہ منٹ تک آیا۔۔۔۔۔‬
‫آپ بہت برے ہو۔۔۔۔نازلین کی آواز دراب‬
‫کے کانوں میں پڑی‬
‫کیں خود پر قابو نہ رکھ سکا ائم سوری‬
‫۔۔۔۔۔دراب شرمندہ ہوا‬
‫سر۔۔۔۔مجھے نا۔۔۔باہر جانا ہے ۔۔۔۔اندر اچھا‬
‫نہیں لگ رہا نازلین دوبارہ اس کے سینے‬
‫سے لگ چکی تھی دراب نے اس کے بال‬
‫سہالئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں اگر تمہیں نرمی دکھا رہا تو اس کا‬
‫فائدہ مت اٹھاؤ۔۔۔۔دراب نے اپنی بات پر‬
‫زور دیا‬
‫ہممم۔۔۔میں بھول گئی تھی آپ ایک‬
‫درندے ہو۔۔۔۔‬
‫ہاں گڈ بھوال مت کرو۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔اوکے۔۔۔اس نے اپنا سر دوبارہ اس‬
‫کے سینے پر ٹکایا‬
‫اچھا اچھا لے چلو گا باہر ۔۔۔دراب کو اس‬
‫کی خاموشی تنگ کرنے لگی جبہی بوال‬
‫سچچچییییی۔۔۔۔۔۔چہک کر اسے نے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں۔۔۔۔۔۔ چلو باقی کے کپڑے پہن لو نہیں‬
‫تو سخت قیمت چکانی پڑے گی ۔۔۔دراب‬
‫نے دوبارہ اس کے حلیے پر تنقید کی‬
‫اسے ڈریس پہنا کر نازلین کے چہرے کو‬
‫دیکھا جو کہ الل ٹماٹر ہو چکا تھا‬
‫وہ ۔۔۔۔میں۔۔۔۔۔ نازلین نے اسے نوٹ کیا‬
‫ہمم۔۔۔ہمم۔۔۔بولو۔۔بولو دراب نے اس کو غور‬
‫کیا‬
‫بھائی نے آپ کو بالیا ہے ۔۔۔‬
‫اچھا پہلے تم لیٹ جاؤ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین لیٹی تو دراب نے اس پر بالنکٹ‬
‫کروایا اور اس کا ماتھا چوما‬
‫سرمیرا پپی ۔۔۔۔۔نازلین کو وہ یاد آیا‬
‫پہی باہر ہے اور سیف ہے ۔۔۔۔ تم ریسٹ‬
‫کرو‬
‫یہ کیا ہو رہا ہے مجھے یہ وہی سر ہے جو‬
‫مجھے فورس کرتے تھے وہ گاڈ مجھے‬
‫شرم کیوں آتی ہے کیوں ان کا ہونا مجھے‬
‫اچھا لگنے لگا ہے کیوں میری فینلنگ‬
‫چینج ہو رہی ہے ۔۔۔۔۔ میرا دل کیوں‬
‫دھڑکتا ہے ۔۔۔۔ آج جیسے انہوں نے سوری‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بوال اف ۔۔۔۔نازلین نے خود سے کہا اور‬
‫دوبارہ اپنا چہرہ ڈھانپ لیا‬
‫نا نازو نا۔۔۔۔۔دراب نے تیرے پاپا کو نقصان‬
‫پہنچانا کیا تو بھول ۔۔۔۔۔گئی مجھے کچھ‬
‫کرنا ہو گا یہ صرف دکھاوا کر رہا ہے یہ‬
‫ایک درندہ ہے جو تجھے دوبارہ نقصان‬
‫پہنچائے گا۔۔۔۔۔ نازلین نے زور دیا تھا دماغ‬
‫پر اور اٹھ کر دروازہ کھوال اور باہر نکلی‬
‫تھی‬
‫نہایت مشکل سے وہ باہر آئی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو تو باہر تو آگئی اب پاپا کو کال کیسے‬
‫کرے گی کچھ دکھائی نہیں دے رہا اور‬
‫ہال تک کیسے پہنچوں گی ۔۔۔۔اس نے خود‬
‫سے کہا‬
‫وہ تھوڑا آگے گئی اور ہال کا راستہ ذہن‬
‫نشین کرنے لگی لیکن وہ ایک غلط راستہ‬
‫تھا جس کی وجہ سے وہ ایک روم کے‬
‫سامنے رک گئی‬
‫دیکھو السٹ ٹائم جیسی غلطی نہ ہو اس‬
‫بار سیکیورٹی ٹائیٹ ہو اور ہاں اس بار‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سیکیورٹی ہیڈ دانیال ہوگا تمہیں جب‬
‫پالن سر انجام دینا ہے‬
‫یہ دراب کے الفاظ تھے‬
‫ہاں دانی تیرے سے اچھا سیکورٹی ہیڈ‬
‫ہمیں نہیں ملے گا ہاشم کی اس بات پر‬
‫دانیال متفق ہوا‬
‫یس سر۔۔۔ حاشر بھی ان اب کے ساتھ تھا‬
‫تم نے ایک دفع میری جان بچائی تھی‬
‫اسلیے لیے میں تمہیں موقع نہیں ہے نہیں‬
‫تو تم بہتر جانتے ہو مجھے ۔۔۔۔۔ دراب نے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫حاشر کی طرف آنکھیں نکالی تھی اور‬
‫اسے یاد کروایا‬
‫یس سر۔۔۔۔۔۔ حاشر نے اندر کی اندر خود‬
‫اٹیک کر کہ خود ہی دراب کو بچانے پر‬
‫خود کو سراہا تھا اور مسکرایا تھا‬
‫اب ہنسو مت اور اس منشن کو سیو کرو‬
‫۔۔۔۔ دراب نے اس کا چہرہ دیکھا‬
‫وہ تینوں دراب کے روم سے چلے گئے‬
‫ان سب کی باتیں اس نے سنی تھی‬
‫سر تو بہت بہت ہیں اتنی اکڑ۔۔۔۔۔ ہن ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے خود سے بوال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں سیکنڈ چانس نہیں دیتا۔۔۔۔۔ پھر‬
‫نازلین نے دراب کی نکل اتاری اور خود کی‬
‫حرکت پر ہنسنے لگی‬
‫کون ہے ۔۔۔۔؟ جبکہ دوسری طرف اس کی‬
‫کھی کھی دراب کے کان پر پڑی تو وہ‬
‫چونکا‬
‫اف مر گئی ۔۔۔۔۔ نازلین نے خود کو چپٹ‬
‫ماری‬
‫دراب بھاگتا ہوا روم سے باہر گیا جب‬
‫کھڑکی پر اس نے نازلین کو دیکھا جس کا‬
‫چہرہ اس کے ہاتھ سے چھپا ہوا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ تو وہی بات ہوئی نہ کہ کوے کو لگتا‬
‫ہے آنکھ بند کرنے سے بلی اسے نہیں کھائے‬
‫گی ۔۔۔۔دراب اس کے سامنے کھڑا تھا‬
‫وہ میں۔۔۔۔۔۔۔ نازلین نے ہاتھ چہرے سے‬
‫ہٹایا‬
‫دراب نے اس کا ہاتھ تھاما اور اپنے روم‬
‫میں لے جا کر روم کا دروازہ بند کیا‬
‫ایم سوری ۔۔۔‬
‫تم میرے روم کے باہر کیا کر رہی تھی‬
‫وہ وہ میں۔۔۔میں پپی کو ملنے باہر آئی ۔۔۔‬
‫نازلین نے قدرے سوچ کر جواب دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو۔۔۔۔تمہیں جھوٹ بولنا نہیں آتا۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کو بازو سے جھنجھوڑا‬
‫وہ میں۔۔۔۔۔‬
‫بولو۔۔۔۔۔دراب نے اونچی آواز سے کہا‬
‫نہیں بتاؤ گی آپ مجھے مارو گے ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین کانپتی آواز سے بولی‬
‫اچھا نہیں مارو گا بولو ۔۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫آنکھیں بند کر کے خود کو کمپوز کیا‬
‫نہیں بتاؤ گی ۔۔۔نازلین بھی آخر ضدی‬
‫تھی‬
‫نازو۔۔۔بولو۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا۔۔۔پا۔۔پا‬
‫واٹ ۔۔؟ کیاپاپا۔۔۔۔‬
‫پاپا سے بات کرنی ہے میں انہیں مس کر‬
‫رہی ۔۔۔۔ نازلین نے ایک سانس میں بوال‬
‫نمبر بولو۔۔۔۔ نازلین نے نمبر بوال تو دراب‬
‫نے اپنے موبائل پر ٹائپ کیا اور بیل جانے‬
‫لگی تھی‬
‫یہ تمہارے پاپا کا نمبر ہے ؟؟؟ دراب نے‬
‫اس سے پوچھا‬
‫نہیں آریان کا۔۔۔۔۔‬
‫اچھا تمہارے بی ایف کا۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ میرا بی ایف نہیں ہے ۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اسے کہا اتنے میں دراب کو فون سے آواز‬
‫آئی تھی‬
‫ہیلو۔۔۔۔آریان نے کہا دراب نے نازلین کو‬
‫موبائل دیا‬
‫ہیلو۔۔۔نازلین نے بات کی‬
‫نازلین کہاں ہو تم کیسی ہو۔۔۔آریان نے کہا‬
‫میں ٹھیک ہوں پاپا سے بات کرواؤ۔۔۔‬
‫آریان نے راشد کو فون دیا‬
‫پاپا۔۔۔۔۔ نازلین رونے لگی تھی جب دراب‬
‫نے اسے زور سے اپنے ساتھ لگایا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نو۔۔۔۔دراب نے اپنے لفظ پر زور دیا پوچھو‬
‫کے کہاں ہے وہ ۔۔۔۔اس کے کان میں کہا‬
‫پاپا۔۔۔وہ میں بزی ہوں بائے ۔۔۔نازلین نے‬
‫فورًا موبائل بند کیا تھا‬
‫اور دراب کو پیچھے دھکیال‬
‫مجھے پتا ہے کہ تم انہیں مارو گی تبہی‬
‫پتا پوچھ رہے ۔۔۔۔‬
‫ہاں میں مارو گا اسے ۔۔۔۔۔کیونکہ وہ خونی‬
‫ہے ۔۔۔۔ دراب چیخا تھا‬
‫نہیں وہ ایسے نہیں ۔۔۔آپ برے ہو۔۔۔۔نازلین‬
‫اس کے مقابل آئی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کال کرو اسے اور ایڈریس پوچھو۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے آنکھیں دکھا کر درانت پیس‬
‫کر کہا تھا جبکہ نازلین کا جواب نا ہی تھا‬
‫______________________‬
‫اپنے باپ کو فون کرو اور ایڈریس پوچھو‬
‫چلو ۔۔۔۔اس کا کندھا تھامتے ہوئے دراب نے‬
‫اسے حکم دیا‬
‫نہیں۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔بالکل نہیں۔۔۔اس نے نا میں‬
‫سر ہالیا‬
‫نازلین کا یوں برتاؤ کرنا اسے پگھال رہا تھا‬
‫دراب نے تھاما اور اٹھا کر بیڈ پر بٹھایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے اپنی ٹانگوں کو بازو سے گھیرا‬
‫اور سر کو گھٹنوں میں دے کر رونے لگی‬
‫میں بالکل نہیں کال کرونگی آپ انہیں‬
‫مارنا چاہتے ہو ۔۔۔۔اس کی ایک ہی بات‬
‫تھی‬
‫نازو۔۔۔میری بات سنو تو سہی ایک بار۔۔۔‬
‫دراب نے نہایت نرمی سے اس کی گال‬
‫تھامی‬
‫نہیں آپ انہیں مار دوگے ۔۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫اپنی گود میں لیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا میں وعدہ کرتا ہوں اگر تمہارا باپ‬
‫بے قصور ہوا تو اسے چھوڑ دونگا نہیں‬
‫مارو گا۔۔۔۔ دراب نے ایک ہی سانس میں‬
‫کیا نازلین اس کی بات سن کر چپ ہوئی‬
‫واٹ۔۔۔۔۔۔ وہ حیران ہوئی‬
‫یس ۔۔۔۔ اگر مجھے معلوم ہوا کہ وہ بے‬
‫قصور ہے ۔۔۔۔میں اسے نقصان نہیں‬
‫پہنچاؤں گا۔۔۔۔ دراب نے اطمینان سے کہا‬
‫سچی ۔۔۔نازلین کو یقین نہ ہوا‬
‫ہاں لیکن وہ بے قصور نہیں ہیں۔۔۔دراب نے‬
‫اسے سمجھانا چاہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں وہ ہیں۔۔۔آپ پھر سے پتا لگواؤ۔۔۔‬
‫نازو۔۔۔انہوں نے ہی بامب فٹ کروایا تھا‬
‫۔۔۔۔ دراب نے پہلے سے اونچی آواز میں کہا‬
‫نہیں نہیں۔۔۔۔۔نہیں کروایااپنے چھوٹے ہاتھ‬
‫سے اس کا سینہ پیٹنے‬
‫لگی تھی‬
‫اچھا وعدہ کرتا ہوں نا۔۔۔کچھ نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔۔میں ہھر سے ہتا کرواؤ گا لیکن‬
‫تمہیں ایک وعدہ کرنا ہوگا۔۔۔۔اس کے‬
‫دونوں ہاتھ اپنے ایک ہاتھ سے پکڑے تھے‬
‫وعدہ ۔۔۔؟ نازلین شاک ہوئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کہ اگر وہ قصوروار ہوا تو تم مجھے انہیں‬
‫مارنے سے نہیں روکوگی ۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کے دونوں ہاتھ تھامے تھے اور اس کے‬
‫تاثرات کاجائزہ لیا تھا‬
‫اوکے ۔۔۔۔لیکن ایسا نہیں ہوگا وہ بہت‬
‫اچھے انسان ہے ۔۔۔سوچ کر نازلین نے کہا‬
‫اوکے ۔۔پرامس ؟؟؟۔۔۔‬
‫پرامس ۔۔۔نازلین نے اپنے لب دراب کی گال‬
‫پر رکھے تھے‬
‫دراب مسکرایا تھا اس نے نازلین کی پٹی‬
‫ہوئی آنکھوں پر اپنے لب رکھے اس کے بعد‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بازلین کی ناک کو چھوا اور پھر دونوں‬
‫گال پر لب رکھے اس کے بعد رک گیا‬
‫یہ تو رہ گیا۔۔۔نازلین نے اپنے ماتھے پر‬
‫انگلی سے اشارہ کیا‬
‫اچھا ابھی تو بہت ساری جگہ رہتی ہے ۔۔۔۔‬
‫دراب کا مطلب سمجھ کر نازلین نے شرما‬
‫کر اپنا چہرہ چھپایا تھا‬
‫لو کر لیا ادھر بھی کس۔۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کے ماتھے پر لب رکھے‬
‫میں تھک گئی ہوں۔۔۔۔۔ نازلین کو ابھی‬
‫بھی کمزوری تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا ادھر سو جاؤ میں لنچ کےلیے اٹھا‬
‫دونگا۔۔۔۔نازلین دراب کے روم میں تھی‬
‫دراب نے اس پر بالنکٹ کیا اور آفس‬
‫کےلیے نکال‬
‫__________________________‬
‫تقریبًا دو گھنٹے بعد حاشر نے سیکیورٹی‬
‫پالن کے تحت دراب کے روم میں جانے کا‬
‫فیصلہ کیا اس نے دروازہ کھٹکھٹایا تو‬
‫آگے سے کوئی کواب نہ مال اس پر دروازہ‬
‫کھول کر اندر آیا جیسے ہی وہ روم میں‬
‫گیا تو نازلین کو سوتے ہوئے پایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫واؤ بیوٹی کوئن ادھر ہے ۔۔۔۔حاشر نے اسے‬
‫دیکھ کر کہا‬
‫ذرا نزدیک جا کر دیکھتے ہیں ۔۔۔وہ اس کے‬
‫پاس جا کر بیڈ پر بیٹھ گیا‬
‫واوووو۔۔۔۔اس کے آنکھ پر تو پٹی ہے ۔۔۔ یہ‬
‫اچھا موقع ہے‬
‫اس نے نازلین کی گال پر اپنا ہاتھ پھیرا‬
‫تھا حواس سے بھرا ہاتھ اب اس نے گردن‬
‫پر رکھا تھا نازلین اپنی نیند کی وجہ سے‬
‫تھوڑی ہی ہلی تھی جیسے اسے کسی کی‬
‫موجودگی کا احساس ہوا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچانک ہی اس نے اٹھ کر حاشر کا ہاتھ‬
‫پیچھے کیا تھا‬
‫کون ۔۔۔کون ہے ۔۔۔۔۔نازلین چالنے لگی تھی‬
‫حاشر وہاں سے بھاگ چکا تھا‬
‫پتا نہیں کون تھا یہ میرا خواب تو نہیں‬
‫تھا۔۔۔۔ڈر کی وجہ سے اس کے ماتھے پر‬
‫پسینہ آنے لگا تھا‬
‫تقریبًا ایک گھنٹے بعد دراب واپس آیا تھا‬
‫نازو۔۔۔۔دراب نے اسے آواز لگائی‬
‫سر سر۔۔۔۔سر مجھے ڈر لگ رہا ہے ۔۔۔۔نازلین‬
‫اس کے گلے لگی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیوں۔۔۔دراب نے اس کی بےچینی دیکھی‬
‫سر کوئی ادھر آیا تھا اس نے مجھے ٹچ‬
‫کیا ۔۔۔۔‬
‫کیا ۔۔۔۔نازو ادھر فل سیکیورٹی ہے ۔۔۔تمہارا‬
‫وہم ہوگا‬
‫اچھا۔۔۔لیکن‬
‫لیکن ویکن کچھ نہیں۔۔۔۔۔میں بہت تھک‬
‫چکا ہوں۔۔۔۔ دراب نے اسے خود سے الگ‬
‫کیا‬
‫اور خود بیڈ پر لیٹ کر اسے اپنے ساتھ‬
‫لگایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم جاگ رہی ہو۔۔۔دراب نے اس سے پوچھا‬
‫جو حرکت کر رہی تھی‬
‫ہمم۔۔۔۔وہ کسی اور خیال میں گم تھی‬
‫کوئی بات نہیں دوائی کا اثر ہوگا‬
‫اوکے ۔۔۔۔نازلین نے مختصر کہا‬
‫دراب نے اس کی نےچینی نوٹ کی تھی‬
‫اس کی گردن پر دراب کی نظر پڑی تھی‬
‫جدھر پسینے کی بوند واضع تھی یہی‬
‫دیکھ کر اس نے اپنا چہرہ نازلین کی‬
‫گردن میں چھپایا تھا‬
‫س۔۔سر۔۔ نازلین نے سسکی لی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز۔۔۔۔ مجھے تنگ مت کرو ۔۔۔کرنے دو۔۔۔۔‬
‫دراب نے اہنے لب اس کی شہہ پر رکھے‬
‫تھے‬
‫لیکن۔۔۔۔۔۔ نازلین کچھ کہنے والی تھی جب‬
‫دراب کے ہونٹوں اس کے لفظوں کو باہر‬
‫آنے سے روک دیا‬
‫_________________________‬
‫نازلین رات اپنے روم میں گئی تھی جیسے‬
‫ہی اس کی اگلے دن آنکھ کھلی تو دراب‬
‫اس کے ساتھ تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر۔۔۔۔۔ درد ہو رہا ہے ۔۔۔نازلین نے اپنی‬
‫گردن پر ہاتھ رکھا اسے افسوس ہو رہا تھا‬
‫کہ وہ دیکھ نہیں پا رہی‬
‫دراب اٹھا تو اس کی نظر نازلین کی گردن‬
‫پر گئی جدھر کل رات کی جسارتوں کے‬
‫نشان واضع تھے‬
‫آپ بہت برے ہیں سر ۔۔۔۔دیکھیں درد ہو‬
‫رہا۔۔۔۔ نازلین نے روہانسی شکل بنائی‬
‫ہا۔۔۔۔۔ دیکھو تھوڑا سا پیار کیا پھر بھی‬
‫درد۔۔۔آگے سے شکوہ مال‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔۔۔۔ہو رہا ہے درد۔۔۔۔ اب کیا کرو‬
‫میں۔۔۔۔ نازلین تنگ آ گئی‬
‫دراب نے آگے بڑھ کر ان نشانوں پر اپنے‬
‫ہونٹ کے ذریعے مرہم لگایا‬
‫اب ٹھیک ہو جائے گا‬
‫چلو تمہیں آج دوبارہ باتھ دینا ہے ۔۔۔۔‬
‫دراب نے شرارتًا کہا‬
‫وہ شرمانے لگی لیکن دراب کے آگے اس‬
‫کی کہاں چلنی تھی‬
‫______________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫واشروم سے آ کر دراب اس کےلیے اپنی‬
‫پسند کا شارٹ ڈریس الیا تھا جو اسے‬
‫پہننے کو کہا اور خود اس کی پہننے میں‬
‫مدد کی‬
‫اسے سخت ہدایت دینے کے بعد وہ آفس‬
‫کےلیے نکل گیا‬
‫——————————————______‬
‫وہ گھر سے نکل گیا ہے کچل دو اس کو‬
‫جی سر۔۔۔ اس کی بات پر ٹرک ڈرایوور‬
‫سے سپیڈ تیز کی دراب نے ٹرک کو فرنٹ‬
‫مرر سے آتے دیکھا تو اس نے کار کی سپیڈ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تیز کی اووو گاڈ یہ تو تیزی سے پاس آتا‬
‫جارہا ہے میں روڈ پہ ہوں ٹرک واال مجھے‬
‫مارنے کےلیے تیزی سے آ رہا ہے ہاشم تو‬
‫جلدی اس جگہ پہنچ اس نے ہاشم کو‬
‫جگہ بتائی دراب تو لیفٹ ٹرن لے کر پل‬
‫کراس کر وہ ٹرک پل کراس نہیں کرے گا‬
‫اس طرح بچنے کے چانس زیادہ ہوں گے‬
‫ہاشم نے اسے ترکیب بتائی دراب نے فورًا‬
‫اس کی نات پر عمل کیا اور ٹرک نے اس‬
‫کا پیچھا کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اگلے ہی لمحے ہاشم اپنے تیس بندوں کے‬
‫ساتھ اس جگہ پہنچ چکا تھا دراب نے‬
‫دیکھا تو ٹرک پل کراس نہ کر پایا اور اس‬
‫طرح وہ کامیاب ہو چکا تھا اسے لمبے‬
‫راستے کی وجہ سے دیر سے جگہ پہنچنا‬
‫پڑا تھا پہنج کر اس نے ادھر ادھر دیکھا‬
‫لیکن ٹرک نہیں تھا وہ ٹرک کو پیچھے مڑ‬
‫کے دیکھ رہا تھا جب اچانک ہی آگے سے‬
‫دھکا دینے سے اس کی گاڑی سامنے سے‬
‫الٹی تھی اس ٹرک سے دراب کی گاڑی کو‬
‫دھکیال تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کانچ کے ٹکڑوں سے دراب کا سر بری طرح‬
‫کچل گیا تھا ٹرک تھوڑا سا پیچھے کو ہو‬
‫کر دوبارہ گاڑی کو الٹانا چاہتا تھا یہ کرنے‬
‫سے پہلے ہاشم وہاں پہنچا اور ڈرایوور کو‬
‫شوٹ کیا تھا گولی ڈرایور کو لگی وہ مر‬
‫چکا تھا لیکن اس کا پاؤں ایکسلریٹر پر‬
‫تھا جس کی وجہ سے ٹرک دراب کی کار‬
‫سے دوبارہ ٹکرایا تھا لیکن دراب اس بار‬
‫ونڈو سے باہر چھالنگ لگا چکا تھا‬
‫جب کہ اس کے بعد ایک دھماکے سے ساتھ‬
‫کار اور ٹرک کوالئیڈ ہوئے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشم نے دراب کو دیکھ تو بھاگ کر اس‬
‫کے گلے لگا تھا تو ٹھیک ہے نا‬
‫ہممم۔۔۔۔ ہاشم نے دراب کا سر دیکھا اور‬
‫اس کا ایک ہاتھ بھی زخمی تھا فورًا‬
‫ہسپتال لے گیا‬
‫__________________‬
‫کیا وہ دوبارہ بچ گیا۔۔‬
‫ہممم۔۔‬
‫ہمارا پالن دوبارہ ناکام ہو گیا ۔۔کیوں‬
‫کیوں کیوں۔۔۔ اگلی بار اب میں خود جاؤں‬
‫گا راشد ملک چیخنے لگا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن انکل ۔۔‬
‫نہیں اب دراب میرا شکار ہے جسے میں‬
‫بےدردی سے ماروں گا۔۔راشد نے آریان کی‬
‫بات کاٹی‬
‫_________________________‬
‫نازلین صوفے پر بیٹھ کر پپی کے سر کو‬
‫سہال رہی تھی اسے احساس ہوا کہ کوئی‬
‫اس کے روم میں بیٹھ کر اسے دیکھ رہا ہے‬
‫کوئی ہے ؟؟؟‬
‫ہاشر اس کے بیڈ پر بیٹھا مزے سے نازلین‬
‫کو گھور رہا تھا لیکن زبان سے کچھ نہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بوال‬
‫پپی اب بھونکنے لگا تھا کیونکہ اس نے‬
‫ہاشر کو دیکھا لیکن نازلین نے اسے چپ‬
‫کروایا تھا‬
‫__________‬
‫دراب نے ہاشم کو آڈر کیا کہ پتا لگوائے کہ‬
‫اس سب کے پیچھے کون ہے اس کی‬
‫ہتھیلی سے خون نکل رہا تھا وہ گھر‬
‫پہنچا اور ہاشر کو آوازے نکالنے لگا‬
‫ہاشر جو نازلین نے روم میں تھا فورًا وہاں‬
‫سے بھاگا تھا جب کہ نازلین نے کسی کو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بھاگتے ہوئے محسوس کیا تو خوف سے‬
‫کانپنے لگی تھی‬
‫کوئی تو تھا ادھر‬
‫ہاشر بھاگ کر دراب کے سامنے کھڑا ہوا‬
‫کہاں تھے تم دراب نے اس سے پوچھا سر‬
‫چھت پر کچھ سیکیورٹی کے کام سے گیا‬
‫تھا‬
‫اچھا اب یہ فوٹو لو اور اس شخص کا پتا‬
‫لگواؤ کہ یہ کس کےلیے کام کرتا ہے ۔۔۔‬
‫دراب نے اسے ڈرایور کی تصویر دی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نازلین کے روم میں گیا اور اسے آواز‬
‫لگائی دراب کوآتا محسوس کر کے وہ‬
‫خوش ہو گئی تھی‬
‫سر آپ آ گئے ۔۔۔دراب اس کے پاس بیٹھ کر‬
‫اسے ہگ کر چکا تھا‬
‫جو کہ اب رو رہی تھی ۔۔۔نازو میں جب‬
‫بھی گھر آتا ہوں تو تم رونے لگتی ہو ۔۔۔‬
‫دراب نے شکایتی لہجے میں کہا‬
‫سر کوئی تو ہے ادھر ۔۔۔نازلین دوبارہ اپنا‬
‫ڈر بتانے لگی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو دوبارہ شروع مت ہونا۔۔۔دراب نے اسے‬
‫روک دیا‬
‫نازلین کو اپنے ہاتھ پر کچھ گیال‬
‫محسوس ہوا جب وہ ناک کے پاس لے گئی‬
‫اسے اندازہ ہوا کہ وہ خون تھا‬
‫سر آپ کو چوٹ لگی نازلین شاک تھی‬
‫ہاں وہ ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا‬
‫کیا کیا لگی تو نہیں۔۔۔نازلین پاگلوں کی‬
‫طرح دراب کا چہرہ اپنے ہاتھ سے چھونے‬
‫لگی کبھی اس کے سینے کو ہاتھ سے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫محسوس کرتی تو کبھی اس کے بازو کو‬
‫چیک کرتی‬
‫نہیں کچھ نہیں ہوا بس تھوڑی سی چوٹ‬
‫لگی ہے‬
‫پلیز ٹریٹ کر لو نازلین نے دراب سے‬
‫بینڈیج باکس النے کا کہا اوردراب نے مرہم‬
‫پٹی کی‬
‫ہو گئ۔۔؟؟نازلین نے کچھ دیر کے بعد‬
‫پوچھا‬
‫ہمم۔۔دراب نے اسے دوبارہ سے اپنی گود‬
‫میں لیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز سر آپ اب میری بات سنیے ۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے اس کی گال پر ہاتھ پھیر کر اس کی‬
‫داڑھی کی چبھن کو محسوس کیا‬
‫جی بولیے ۔۔۔اس کا ہاتھ اپنے لبوں سے لگا‬
‫کر دراب نے کہا‬
‫سر جب میں روم میں اکیلی تھی تو کسی‬
‫کے قدموں کی آواز سنی تھی اور اگلی ہی‬
‫لمحے وہ بھاگ گیا جو کوئی بھی تھا‬
‫اچھا تو یہ سچ ہے ۔۔۔۔دراب نے کافی‬
‫سوچا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جی سر میں نے کوئی خواب نہیں دیکھا‬
‫یہ سچ ہی ہے‬
‫اچھا میں ہتا لگاتا ہوں اب پہلے مجھے‬
‫کس کرو۔۔۔دراب نے اس کے چہرے کو‬
‫دیکھا‬
‫یہ سن کر ہی نازلین شرمانے لگی تھی‬
‫جب دراب نے اپنے ہونٹوں کو اس کے‬
‫ہونٹوں پر رکھ کر انہیں جوش سے سراب‬
‫کیا تھا جنونی انداز سے وہ نازلین کی‬
‫گردن پر جھکا تھا اور جگہ جگہ اپنے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہونٹوں کی مہر چھاپ رہا تھا وہ اس سے‬
‫پہلے کچھ اور کرتا جب فون بجا تھا‬
‫نازلین کو بیڈ پر لٹا کر اس نے کال سنی‬
‫ہاں ہاشم کیا خبر ہے ۔۔۔۔۔‬
‫راشد ملک مل گیا۔۔۔۔ دوسری طرف سے‬
‫خبر ملی جسے سن کر دراب کے چہرے پر‬
‫چمک آئی تھی اس نے نازلین کو دیکھا جو‬
‫الل ہوئی تھی‬
‫اچھا ۔۔۔۔ دراب نے نازلین کی موجودگی‬
‫کی وجہ سے اتنا ہی کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں آج رات وہ پیرس جانے واال تھا جب‬
‫ہمارے بندے سے اسے تالش کر لیا اور‬
‫ہمارےگھر لے آیا‬
‫اچھا میں آتا ہوں۔۔۔۔ دراب نے فون رکھا‬
‫اور نازلین کے ہونٹوں پر دوبارہ جھکا تھا‬
‫اس کا نچال ہونٹ اپنے ہونٹ میں لیا تھا‬
‫نازلین کی سانس تیز ہو رہی تھی ۔۔۔۔‬
‫کچھ ووت کے بعد وہ علیحدہ ہوا‬
‫اچھا نازو میں آتا ہوں کچھ کام ہے تم اس‬
‫روم سے باہر نہیں نکلو گی ۔۔۔۔دراب نے‬
‫اس کے ہونٹوں کو سہالیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔۔۔ نازلین نے تیز سانسوں سے کہا‬
‫پرامس۔۔۔۔؟ دراب نے اپنا چہرہ اس کی‬
‫گردن میں چھپایا‬
‫پرامس۔۔۔۔گہری سانس لیتی نازلین نے اس‬
‫کے بالوں کو مٹھی سے جکڑا تھا جس کے‬
‫بعد دراب نے اسے چھوڑا‬
‫اور روم سے باہر نکل کر ٹارچر روم چال‬
‫گیا‬
‫_____________________________‬
‫دراب اپنے منشن کے ٹارچر روم میں داخل‬
‫ہوا ایک طرف دانیال اور ہاشم کھڑے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جبکہ دوسری طرف نگاہ دوڑائی تو راشد‬
‫ملک چئیر سے بندھا ہوا تھا اس نے راشد‬
‫کا پوچھا ہاشم نے اشارہ کیا دراب نے‬
‫راشد کو خونی نظروں سے دیکھا تھا اس‬
‫کا بس نہیں چل رہا تھا کہ اس کے ٹکڑے‬
‫ٹکڑے کر دیتا‬
‫ویلکم راشد ملک ۔۔۔ اس کی طرف جھک‬
‫کر دراب نے طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ‬
‫اسے مخاطب کیا تھا‬
‫یو بالڈی ۔۔۔۔۔ راشد ابھی آگے بولتا جب‬
‫دراب نے زور دار تھپڑ اس کے منہ پر مارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تھا‬
‫آواز نیچے رکھو راشد ۔۔۔۔۔ وہ گرجدار آواز‬
‫سے بوال تھا‬
‫بتا یہ سب کیوں کیا ۔۔۔ہاشم نے دوسری‬
‫گال پر تھپڑ مار کر اسے بھی الل کیا تھا‬
‫بول ۔۔۔۔ دراب نے اس کے بال نوچے تھے‬
‫جلدی بتا۔۔۔۔ ہاشم نے پاس پڑا گرم کھولتے‬
‫ہوئے پانی کا ٹینک اٹھا کر اس پر پھینکا‬
‫تھا‬
‫آ۔۔۔۔۔نہیں بتاؤگا۔۔۔۔۔ راشد چالیا تھا اس‬
‫کی جلد گویا جھلس گئی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اپنا کنٹرول کھویا تھا اور اس کو‬
‫ڈنڈے سے مارنے لگا تھا‬
‫لیکن اس نے اپنی زبان سے کچھ نہ بوال‬
‫بول۔۔۔۔دراب نے مکا اس کے ناک میں مارا‬
‫اوردوبارہ گرجدار آواز میں کہا‬
‫نہیں بتاؤگا۔۔۔۔وہ بےہوش ہو چکا تھا‬
‫چھوڑو اسے کل دیکھیں گے ۔۔۔۔دراب میں‬
‫سکت گویا ختم ہو گئی تھی اس نے اپنے‬
‫ہاتھ صاف کیے اور نازلین سے ملنے چال‬
‫گیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ سکون سے اپنے بیڈ پر مزے کی نیند لے‬
‫رہی تھی‬
‫مجھے معاف کر دو لیکن راشد ملک بہت‬
‫ہی برا انسان ہے ۔۔۔۔دراب نے نازلین کو‬
‫دیکھ کر دل میں سوچا تھا اور پھر اس‬
‫کے سرہانے آ کر اسے اپنے ساتھ لگایا تھا‬
‫سر۔۔۔۔۔ نازلین کی دھیمی آواز آئی تھی‬
‫شش۔۔۔۔۔ تم تھکی ہوئی ہو سو جاؤ۔۔۔‬
‫وہ دونوں ایسے ہی ایک دوسرے کی‬
‫پناہوں میں سو چکے تھے‬
‫________________\_____________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کھالونا۔۔۔۔۔۔ اگلے دن دراب نے راشد ملک‬
‫کو دوبارہ ٹارچر کیا لیکن اس نے کچھ نہ‬
‫بتایا اس کے بعد وہ نازلین کے پاس آیا تھا‬
‫جسے کسی بات کا نہیں پتا تھا‬
‫مجھے ایسا کیوں لگ رہا جیسے کچھ غلط‬
‫ہے ۔۔۔۔نازلین نے کہا‬
‫نا۔۔۔۔۔ نازو سب ٹھیک ہے ۔۔۔۔دراب نے اس‬
‫کی گال پر لب رکھے‬
‫میرے دل میں درد سا ہو رہا ہے ۔۔نازلین نے‬
‫دل کی جانب ہاتھ رکھا تھا جب کہ‬
‫دوسری طرف راشد درد سے تڑپ رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اٹس اوکے کچھ نہیں ہوا۔۔۔دراب نے اسے‬
‫نارمل کرنا چاہا‬
‫آئی نو۔۔۔جب تک آپ ساتھ ہو کچھ غلط‬
‫نہیں ہو سکتا۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔۔ میں کچھ غلط نہیں کرونگا۔۔۔۔‬
‫دراب کو راشد ملک کا پکا پتا تھا کہ وہ‬
‫قصوروار ہے ایک مجرم ہے‬
‫ہممم۔۔۔۔۔‬
‫نازو ۔۔۔۔پلیز۔۔۔۔ مجھے کبھی مت چھوڑنا‬
‫۔۔۔۔ کبھی بھی نہیں۔۔۔۔ نہیں تو میں سب‬
‫کچھ تہس نہس کر دونگا۔۔۔۔ دراب نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جنونی انداز سے نازلین کو خود میں‬
‫بھینچا تھا‬
‫اچھا میں کہیں نہیں جا رہی ۔۔۔۔ بازلین‬
‫مچلنے لگی تھی‬
‫کیا۔۔۔۔تم میرے لیے کچھ فیل کرتی ہو۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کا چہرہ تھاما‬
‫فیل ۔۔۔؟ نازلین کو ان سب باتوں کی کیا‬
‫سمجھ‬
‫کچھ نہیں۔۔۔۔ وہ مایوس ہوا تھا‬
‫اوکے ۔۔۔۔۔‬
‫____________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیکھ ہم تجھے ٹارچر نہیں کرنا چاہتے ۔۔۔۔‬
‫چل بتا دے ہاشم نے ایک اور دفع مغزماری‬
‫کی‬
‫لیو می ۔۔۔۔۔ دو رسیوں کی مدد سے اسے‬
‫الٹا لٹکایا ہوا تھا‬
‫اس کو ایسے ہی چھوڑ دو ۔۔۔۔دانیال کو‬
‫ہاشم نے تنبیح کی‬
‫__________________‬
‫آہ۔۔۔۔۔۔۔ وہ کچھ تالش کر رہی تھی جب‬
‫چئیر سے ٹکرا کر گری تھی اس کا سر‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫فرش سے لگا تھا سوجن کی وجہ سے اسے‬
‫درد ہو رہا تھا‬
‫اف اب دراب سر ڈانٹے گے ۔۔۔۔مجھے اسے‬
‫چھپانا ہوگا ان سے ۔۔۔۔نازلین یہی سوچ کر‬
‫بیڈ پر دیوار کا سہارا لیتی ہوئی گئی اور‬
‫تکیے سے سر چھپا دیا‬
‫نازلین دیکھو میں تمہارے لیے پیزا الیا‬
‫ہوں۔۔۔۔ دراب روم میں آیا تو نازو کو سونے‬
‫کی حالت میں پایا‬
‫جو کہ سونے کا ڈرامہ کر رہی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ارے سو گئ۔۔۔۔ آگے بڑھ کر دراب نے اس‬
‫کا جائزہ لیا‬
‫نازلین نے اپنا سر اور چہرہ مزید تکیے کے‬
‫اندر چھپایا‬
‫کیا مت سچ میں سو رہی ہو۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫نوٹ کیا‬
‫یس سر۔۔۔۔۔نہایت معصومیت سے جواب‬
‫دیا گیا تھا‬
‫جس کی معصومیت پر دراب بھی‬
‫مسکرایا تھا لیکن پھر اسے خدشہ ہوا کہ‬
‫ضرور نازلین کچھ پکا رہی ہے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے بالنکٹ اس پر سے ہٹایا تھا‬
‫سر میں نے کچھ نہیں کیا۔۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫کہا‬
‫کیا نہیں کیا۔۔۔۔؟ اسے اپنی گود میں لیا‬
‫تھا‬
‫جو اپنا چہرہ تکیے سے چھپا رہی تھی‬
‫کیسے ہوا۔۔۔۔۔دراب نے تکیے کو دور کیا تو‬
‫اس کا زخم دیکھا‬
‫وہ میں گر گئی تھی ۔۔۔دھیمی سی آواز‬
‫سنائی دی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا میں نہیں ڈانٹوں گا۔۔۔۔دراب کو‬
‫سمجھ لگ گئی تھی کہ وہ اس وجہ سے‬
‫یہ سب کر رہی اس نے سوزش پر کریم‬
‫لگائی تھی‬
‫مجھ سے کچھ بھی مت چھپایا کرو۔۔۔۔‬
‫پیزے کا بائٹ اسے کھالنے لگا‬
‫___________________________‬
‫اگلی صبح وہ دونوں ایک دوسروں کی‬
‫بانہوں میں سو رہے تھے جب نازلین اٹھی‬
‫تو اس نے دراب کا بازو خود پر محسوس‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا اپنے ہاتھ سے اس نے دراب کی‬
‫موجودگی کو ٹریس کیا تھا‬
‫افو ایسے پکڑ کر رکھا ہے جیسے میں‬
‫بھاگ جاؤ گی ہونہہ ۔۔۔۔نازلین نے اسے ذرہ‬
‫سا ہالیا‬
‫سونے دو نا مجھے تھکاوٹ ہے ۔۔۔۔ دراب‬
‫نے روہانسی لہجے میں کہا‬
‫نازلین نے اپنا ہاتھ اس کے سینے میں رکھا‬
‫تب اسے پتا چال تھا کہ اس نے شرٹ نہیں‬
‫پہنی ہوئی اس کے سینےپر ہلکے ہلکے بال‬
‫نازلین کو چبھے تھے اس کے سخت بھاری‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مسلز کو ہاتھ سے محسوس کیا تھا اس‬
‫کی باڈی ایبز کو اپنے ہاتھ سے محسوس‬
‫کرنے لگی‬
‫نازلین مت کرو یاسا نہیں تو میرے اندر کا‬
‫جانور جاگ اٹھے گا۔۔۔ دراب کی آواز سے‬
‫سن نے ہاتھ فورًا پیچھے کیا تھا جسے لگ‬
‫رہا تھا کہ وہ سو چکا ہے لیکن وہ تو جاگ‬
‫رہا تھا‬
‫ہونہہ ۔۔۔۔آپ تو پہلے ہی جانور ہو۔۔۔۔ اس‬
‫نے کھی کھی کی آواز نکالی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا جی ۔۔۔۔تو اب دیکھنا یہ جانور کرتا‬
‫کیا ہے ۔۔۔۔۔شرارتی انداز اپنائے دراب اب‬
‫اس کے اوپر آ چکا تھا‬
‫میرے مسلز کو تو تم دیکھ محسوس کر‬
‫چکی ہو اب ذرا مجھے بھی اپنے مسلز کا‬
‫دیدار کرنے دو‬
‫ایک ہی لمحے میں دراب نے اس کی کرتی‬
‫پیٹ سے اوپر کمر تک سرکائی تھی جس‬
‫کے ساتھ ہی نازلین کی سانسوں سے اس‬
‫کی کمر اوپر نیچے ہونے لگی تھی دراب نے‬
‫فورًا ہی اپنے لب اس کے پیٹ پر رکھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تھے نازلین نے اسے سختی سے پکڑا تھا‬
‫اور کراہنے لگی تھی دراب کے جنونی‬
‫کیفیت سے اپنا چہرہ اس کی نازک وجود‬
‫میں چھپایا تھا اس نے نازلین کی کرتی‬
‫اور اوپر سرکائی تھی‬
‫نازو تمہارے مسلز تو مجھ سے زیادہ ہیوی‬
‫ہے ۔۔۔۔ نازلین کی پروا جیے بغیر اس نے‬
‫دل کے مقام پر اپنے ہونٹ رکھ کر دبائے‬
‫تھے نازلین کی سسکی میں اضافہ ہوا تھا‬
‫سر۔۔۔۔کچھ پوچھوں۔۔۔۔ نازلین کی آواز‬
‫کسی کھائی سے آئی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اتنا اچھا سین چل رہا ہے کیوں خراب کرنا‬
‫چاہتی ہو ۔۔۔۔ اس نے فورًا ہی اس کی‬
‫گردن پر لب رکھے تھے‬
‫پلیز۔۔۔۔ نازلین نے بامشکل کہا اور اپنا‬
‫چہرہ اس کے سینے میں چھپایا‬
‫بولو۔۔۔۔دراب نے اپنی ایک بازو اس کے گرد‬
‫پھیالئی اور اس کا وجود سہالنے لگا‬
‫میں دیکھنا چاہتی ہوں پلیز بتائے نا۔۔۔ کب‬
‫دیکھوں گی‬
‫میں تمہیں ڈاکٹر کے پاس لے جاؤں گا کل‬
‫دراب نےاسے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا میں پھر سے دیکھنے لگوں گی سچ‬
‫سچ بتائے ۔۔۔‬
‫ہاں لیکن وقت لگے گا‬
‫اوکے ۔۔۔۔ نازلین نے مختصر کہا‬
‫اچھا تم سب سے پہلے کسے دیکھنا چاہو‬
‫گی ۔۔۔۔۔ دراب نے کچھ دیر بعد سوچ پر‬
‫سوال کیا‬
‫پاپا کو۔۔۔۔یہ سب کر راشد ملک کا چہرہ‬
‫دراب کے سامنے ناچنے لگا تھا اور وہ بیڈ‬
‫سے اٹھا تھا اس کی رگیں ابھر چکی تھئ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر سر ۔۔۔نازلین اپنے ہاتھ پھیر کر بیڈ پر‬
‫اسے تالش کرنے لگی تھی‬
‫لیکن وہ وہاں سے جا چکا تھا‬
‫_______________________‬
‫وہ سیدھا ٹارچر روم گیا تھا اور راشد‬
‫ملک کو دیکھا تھا‬
‫جس کی حالت غیر تھی‬
‫اسے برا لگا تھا کیونکہ وہ نازلین کا باپ‬
‫تھا‬
‫کھانا الؤ۔۔۔۔دراب کی اس بات پر راشد نے‬
‫اسے دیکھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اسے کھانا دیا اسے اس کے‬
‫خوشی سے کھایا تھا کیونکہ بھوک سے‬
‫اس کا برا حال ہو چکا تھا‬
‫دیکھو مجھے بس اتنا بتا دو کہ کیوں کیا‬
‫تم نے یہ سب ۔۔۔۔امید سے ان نے کہا‬
‫راشد کچھ دیر خاموش رہا۔۔۔۔۔‬
‫بدلہ لینے کےلیے ۔۔۔۔۔ اس کے بات دھڑلے‬
‫سے بوال‬
‫بدلہ ۔۔۔۔؟؟؟؟دراب شاک ہوا‬
‫ہاں تم سے ۔۔۔۔۔ راشد نے اسے گھورا‬
‫واٹ؟؟؟ دراب کو ایک اور جھٹکا لگا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہمم تم اپنے آپ کو مافیا باس مانتے ہو نا‬
‫۔۔۔ بالڈی جا کے خود پتا لگا لو۔۔۔۔ راشد نے‬
‫قہقہہ لگایا‬
‫دراب کا پارا ہائے ہوا تھا‬
‫دو دن میں پتا لگا لونگا‬
‫_____________________‬
‫مجھے کیسے بھی کر کے گھر کے اندر‬
‫پہنچنا ہے ۔۔۔۔۔آریان دراب کے منشن کے‬
‫باہر کھڑا تھا‬
‫ہمم۔۔۔۔میرے پاس ایک آئیڈیا ہے بجلی کی‬
‫بندش کروا دو جس کی وجہ سے تم‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫الیکٹریشن بن کر چلے جاؤ‬
‫اوکے ۔۔۔۔ ان انسان کی مدد سے آریان نے‬
‫منشن کی بجلی کٹ کی‬
‫دوسری طرف الئٹ جانے پر دراب حیران‬
‫تھا‬
‫میں دیکھتا ہوں دانیال نے اسے کہا اور‬
‫دراب میٹنگ میں چال گیا‬
‫اس نے نقلی داڑھی اور مونچھیں لگا لی‬
‫تھی‬
‫الیکٹریشن کو کال کرو ۔۔۔دانیال نے‬
‫دوسری طرف گارڈ سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جیسے ہی الیکٹریشن آیا تھا تو آریان نے‬
‫فورًا اس پر حملہ کیا تھا‬
‫اور خود اس کی جگہ منشن کے اندر قدم‬
‫رکھا‬
‫درانیال نے اسے روکا تھا‬
‫اس کی تفتیش کی اور ہھر الئٹ ٹھیک‬
‫کرنے کا بوال‬
‫وہ گھر کے پچھلی حصے میں گیا اور ایسا‬
‫ظاہر کروایا جیسے وہ وائر چیک کر رہا ہو‬
‫مجھے سب نے پہلے نازلین کو ڈھونڈنا ہے‬
‫ہتا نہیں دراب نے اس کے ساتھ کیا کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہوگا۔۔۔وہ گارڈن میں کیا اور دیوار کے‬
‫ساتھ لگ گیا‬
‫اس نے کئی کمرے اور اس کی ونڈو‬
‫دیکھی‬
‫اچانک اس کی نظر نازلین پر گئی جو‬
‫ونڈو کے ساتھ بیٹھی تھی‬
‫آریان رسی کی مدد سے دیوار پر چڑھا‬
‫جب نازلین نے کسی کی آواز سنی‬
‫کون ہے کون ہے ۔۔۔۔سر سر۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫بھاگنے جی کوشش کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن آریان نے پھرتی سے داخل ہو کر اسے‬
‫پکڑ لیا‬
‫چھوڑو مجھے اس نے خود کو چھڑوانے‬
‫کی کوشش کی ۔۔۔‬
‫میں ہوں نازلین ۔۔۔آری ۔۔۔تمہارا آریان ۔۔۔‬
‫نازلین نے ہاتھ کی مدد سے اسے چھو کر‬
‫محسوس کیا‬
‫تم ۔۔۔۔ آریان ہو۔۔۔۔ نازلین کی بات سن کر‬
‫آریان کو اپنی نقلی داڑھی مونچھیں ئاد‬
‫آئی اس نے فورًا سے اتاری‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ دیکھو میں ہی ہوں۔۔۔۔آریان نے اس کا‬
‫ہاتھ تھاما اور اپنے چہرے پر پھیرا جیسے‬
‫اسے محسوس کروا کر یقین دلوانا چاہتا‬
‫ہو‬
‫نازلین نے آخر اسے پہچان لیا اور فورًا اس‬
‫کے گلے لگی‬
‫________________‬
‫نازلین نے آریان کو پہچانا تو اسے فورًا گلے‬
‫لگایا تھا‬
‫آریان نے اسے اتنے دنوں کے بعد اپنے سینے‬
‫سی لگا محسوس کیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ ۔۔۔۔یہ تمہاری آنکھوں پر پٹی کیوں ہے‬
‫نازلین ۔۔۔۔ آریان نے اس کا سر اپنے ہاتھ‬
‫سے تھام کر کہا تھا اور اسے تھپکی دی‬
‫تھی‬
‫میری آنکھوں پر زہر کا اثر ہو گا تھا اسلیے‬
‫۔۔۔۔۔ نازلین کی آواز کسی کھائی سے نکلی‬
‫تھی اتنی دھیمی آواز سے اس نے جواب‬
‫دیا تھا‬
‫زہر۔۔۔؟؟؟آریان کو لگا شاید اس نے غلط‬
‫سنا ہے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جی وہ میں نے سوسائیڈ کرنے کی کوشش‬
‫کی تھی آری ۔۔۔ نازلین نے اس کے سینے‬
‫سے لگ کر کہا جب یہ بات اس کر آریان‬
‫نے اسے خود سے الگ کیا‬
‫کیا ۔۔۔تم نے کیوں کیا ایسا نازلین کہیں‬
‫اس نے تمہارے ساتھ دوبارہ زبردستی‬
‫کرنے کی کوشش تو نہیں کی نا۔۔۔۔ اس کا‬
‫چہرہ تھام کر اس نے اندازہ لگایا‬
‫جس پر نازلین اپنا چہرہ جھکا گئی تھی‬
‫کیا فرق پڑتا ہے آریان اس نے مجھ سے‬
‫نکاح کیا ہے۔۔۔۔ اس چیز کو کون زبردستی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ٹھہرائے گا۔۔۔۔۔ بتاؤ اس کا تو حق ہوا نا‬
‫مجھ پر ۔۔۔۔ میں چاہ کر بھی کچھ نہیں‬
‫کر سکتی تھی ۔۔۔سوائے ۔۔۔سوائے‬
‫خودکشی کے ۔۔۔وہ اس کے بعد اس کا‬
‫برتاؤ بھی اچھا ہے میرے ساتھ ۔۔۔ نازلین‬
‫نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر ہچکی روکنے‬
‫کی کوشش کی‬
‫نازلین مجھے یہ بتاؤ انکل کدھر ہے ۔۔۔۔‬
‫آریان نے اس کا بازو تھام کر کہا‬
‫پاپا۔۔۔۔؟؟ نازلین شاک ہوئی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں نازلین دراب نے انہیں قید کیا ہے اور‬
‫دو دن سے اپنے پاس انہیں ٹارچل کرتا ہے‬
‫وہ ۔۔۔۔۔‬
‫نہیں تم جھوٹ بول رہے ہو سر نےمجھ‬
‫سے وعدہ کیا تھا وہ انہیں ہرٹ نہیں کرے‬
‫گے یہ نہیں ہوسکتا آریان ۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اس کے شکنجے سے نکل کر کہا تھا‬
‫آنکھیں کھول لو اپنی نازلین ۔۔۔۔۔وہ صرف‬
‫تم سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور کچھ نہیں‬
‫اس کے اندر فیلنگ اور اموشن نام کی‬
‫کوئی چیز نہیں ہے نازلین ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں یہ غلط ہے چپ ایک دم چپ ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین گویا پھٹ پڑی تھی‬
‫وہ تمہارے باپ کو ٹارچر کر رہا ہے میں‬
‫جانتا ہوں نازلین پلیز اپنے باپ کی مدد‬
‫کرو۔۔۔۔ آریان نے اسے سختی سے تھام کر‬
‫کہا تھا‬
‫لی۔۔۔لیکن کیسے ۔۔۔۔ میں تو دیکھ بھی‬
‫نہیں پا رہی ۔۔۔۔ نازلین نے کانپتے ہوئے کہا‬
‫تم یہ پن لو اور دراب کی شرٹ کے اندر‬
‫ڈال دینا ۔۔۔کل صبح۔۔۔آریان نے اس کے‬
‫سامنے پین رکھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پین ۔۔۔۔ لیکن کیوں۔۔۔۔ اس نے پین اپنے‬
‫ہاتھوں میں محسوس کیا‬
‫یہ ایک خفیہ کیمرہ ہے ۔۔۔۔ پلیز یہ سب کر‬
‫دینا تم ۔۔۔۔ آریان نے اس کی گال‬
‫تھپتھپائی‬
‫اور ہاں یہ فون اپنے پاس رکھو اور السٹ‬
‫نمبر پر کال کر دینا بس تم نے دو بار بٹن‬
‫پریس کرنا ہے ۔۔۔۔‬
‫اوکے میں ساتھ ساتھ تمہیں انفارم کرتی‬
‫رہوں گی ۔۔۔نازلین نے فون پکڑا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آریان نے اس کے ماتھے پر لب رکھے اور‬
‫اپنے بندے کو بول کر بجلی ٹھیک کرنے کا‬
‫کہہ کر نکل گیا‬
‫سر۔۔۔۔سر نے صرف مجھے اپنی بندی بنا‬
‫کر رکھا ہوا ہے ۔۔۔۔ مجھے پاپا کو بچانا ہے‬
‫۔۔۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے ۔۔۔۔ نازلین بے‬
‫چینی سے چکر لگانے لگی تھی‬
‫________________________‬
‫شام کو دراب گھر پہنچا وہ کافی تھکا‬
‫ہوا تھا اپنے روم میں کا لر اس نے چینج‬
‫کرنے کا ارادہ کیا اور اس کے بعد نازلین‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کے روم میں گیا جو کہ آج ایک بہت ہی‬
‫پیارا سا فراک پہنے ہوئے تھی‬
‫اسے دیکھ کر دراب شاک ہوا تھا‬
‫نازلین کو اس کی موجودگی کا احساس‬
‫ہوا جب ایک لمبا آنسو اس کی گال پر‬
‫پھسال جسے اس نے اپنی بینڈیج سے‬
‫جزب کیا جو اس کی آنکھوں پر لگی تھی‬
‫تم بہت کیوٹ لگ رہی ہو۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫دروازہ بند کیا‬
‫ہممم۔۔۔۔۔ نازلین نے اتنا ہی کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آج یہ کیسے پہن لیا۔۔۔ دراب نے اسے گلے‬
‫لگاتے ہوئے کہا‬
‫وہ ۔۔۔۔ مجھے دکھائی نہیں دے رہا تھا سو‬
‫جو بھی ہاتھ میں آیا پہن لیا‬
‫اچھا مطلب اگر تمہیں کچھ بھی نا ملتا‬
‫تو تم کچھ نہ پہنتی ۔۔۔؟؟؟ دراب نے‬
‫شرارت نے اس کی ناک کو چھوا تھا‬
‫سر۔۔۔۔۔نازلین نے غصے سے کہا‬
‫دراب اس پر ہنسا تھا‬
‫اس کو ہانے حصار میں لیتے ہوئے وہ بیڈ‬
‫پر پہنچا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کی گال پر دراب نے اپنے دہکتے لب‬
‫رکھے‬
‫اور سو گیا‬
‫میں تمہیں چھوڑونگی نہیں ۔۔۔ گھٹیا‬
‫انسان ۔۔۔ تم نے میرے پاپا کو نقصان‬
‫پہنچایا دیکھ لینا میں انہیں بچا کر رہوں‬
‫گی ۔۔۔ نازلین جاگ رہی تھی اور اس کے‬
‫حصار سے نکل کر سونے لگی‬
‫____________________‬
‫اگلی صبح نازلین پہلے اٹھ کر واشروم‬
‫گئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آہستہ قدموں سے وہ شاور تک گئی اور آن‬
‫کیا‬
‫نہانے کے بعد ٹاول کو اپنے گرد لپیٹ کر‬
‫وہ باہر نکلی‬
‫آہستہ قدموں سے چلتی وہ کپبورڈ تک‬
‫پہنچی اور کپڑے نکالے‬
‫کپبورڈ کے کھلنے کی آواز سے دراب نیند‬
‫سے جاگا‬
‫اس نے اہنے سامنے اس حسینہ کو دیکھا‬
‫ایک تو میں خود کو کنٹرول کرنے کی‬
‫کوشش کرتا ہوں دوسری یہ ہے کہ مجھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بہکانے پر تلی ہے ۔۔۔۔ دراب نے اس کا اس‬
‫حلیے میں جائزہ لیا‬
‫نازلین کہڑے ڈھونڈنے میں بزی تھی جب‬
‫دراب نے پیچھے سے جا لر اسے ہگ کیا‬
‫لکنگ میری ہاٹ۔۔۔۔۔ دراب نے اس کی گردن‬
‫پر لب رکھے تھے جبکہ نازلین خاموش‬
‫تھی‬
‫دراب نے اس کی کمر کو ایک ہاتھ سے‬
‫چھوا جس سے نازلین کو کرنٹ سا لگا تھا‬
‫اس نے خود کو کنٹرول کیا دراب اب اپنے‬
‫ہونٹوں سے اس کی کمر کو چھونے لگا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے کپبورڈ کو زور سے پکڑ لیا تھا‬
‫نہیں تو اس کی ٹانگوں میں کھڑے ہونے‬
‫کی سکت نہیں تھی‬
‫سر پلیز چھوڑے نا۔۔۔ مجھے ڈریس پہننا‬
‫ہے ۔۔۔۔ دھیمی آواز سے اس نے کہا‬
‫اچھا میں بتاتا ہوں آج کون سا ڈریس‬
‫پہنوں گی ۔۔۔ دراب نے اسے وائٹ ٹاپ اور‬
‫النگ سکرٹ دیا‬
‫نازلین نے اس کے ہاتھ سے کپڑے لیے اور‬
‫واشروم چلی گئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب بھی اپنے روم چینج کرنے چال گیا‬
‫اس نے بلیک شرٹ جس کا پہال بٹن کھال‬
‫ہوا اور وائٹ پینٹ پہنی‬
‫نازلین بہت بی چین ہو رہی تھی اسے‬
‫سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ وہ اپنے پالن‬
‫کو کیسے ترتیب دے‬
‫جب مالزمہ کھانا لے کر آئی سر چلے گئے‬
‫؟؟؟‬
‫نہیں۔۔۔۔ مالزمہ جانے لگی جب نازلین نے‬
‫جان بوجھ کر پلیٹ گرائی اور بے ہوشی‬
‫کا ڈرامہ کرنے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مالزمہ رک کر اسے دیکھا اور دراب کو‬
‫بالنے چلی گئی‬
‫سر وہ نازلین میم ۔۔۔۔۔۔‬
‫کیا ۔۔۔ کیا ہوا ۔۔۔ دراب نے دوازہ کھوال تو‬
‫مالزمہ سے سن کر شاک ہوا‬
‫وہ بےہوش ہو گئی۔۔۔۔‬
‫نہیں ایسا نہیں ہوسکتا۔۔۔۔ دراب بھاگا‬
‫بھاگا نازلین کے روم میں گیا اور اسے‬
‫فرش پر پڑا دیکھا‬
‫اس نے ٹٹول کر نازلین کو دیکھا کہ کہیں‬
‫سی اسے چوٹ نہ لگی ہو لیکن خون کہی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بھی نہیں تھا‬
‫اسے اٹھا کر بیڈ پر لٹایا‬
‫دراب نے اس پر پانی کا چھینٹا پھینکا‬
‫نازلین نے ہوش میں آنے کا ڈرامہ کیا‬
‫اور اس کی شرٹ کو مضبوطی سے تھاما‬
‫دراب کی ساری توجہ نازلین پر تھی‬
‫اور اسی کا فائدہ اٹھا کر اس نے دراب کی‬
‫شرٹ میں وہ خفیہ کیمرہ فٹ کیا‬
‫بےبی آر یو اوکے ۔۔۔۔۔ دراب نے اس کا‬
‫چہرہ تھاما‬
‫نازلین نے سر ہالیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا ہوا تھا‬
‫مجھے لگ رہا ہے کمزوری ہو رہی تھی‬
‫مجھے ۔۔۔مجھے لگا تم نے پھر سے ۔۔۔۔۔۔‬
‫پھر سے سوسائیڈ نہ کر لی ہو ۔۔۔۔ پلیز‬
‫مجھے چھوڑ کر مت جانا چاہے کچھ بھی‬
‫ہو جائے‬
‫میں وہی کرونگا جو تم کہو لیکن مجھ‬
‫سے دور مت جانا۔۔۔۔ دراب نے اسے اپنے‬
‫سینے میں بھینچا تھا‬
‫نازلین اس کا یہ انداز دیکھ کر شاک ہوئی‬
‫تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اسے دوائی دی اور آفس چال گیا‬
‫تھا‬
‫نازلین نے اس لے جاتی ساتھ ہی آریان کو‬
‫فون مالیا تھا‬
‫اوراپنے پالن کے کامیاب ہونے کا بتایا‬
‫گریٹ نازلین اب ہم انکل کو بچا لیں گے‬
‫۔۔۔۔ آریان نے کہا‬
‫اور فون بند کیا‬
‫تم سب کو پالن کا پتا ہے نا۔۔۔۔ ہم اس‬
‫کیمرے سے اب سیکورٹی پالن دیکھ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سکتے ہیں اور اس طرح ہم دراب پر‬
‫دوبارہ حملہ کرنے میں کامیاب ہو پائے گے‬
‫یس سر۔۔۔۔ سب نے اس کی بات سمجھی‬
‫تھی‬
‫آریان کے چہرے پر شاطر مسکراہٹ تھی‬
‫‪————————————————-‬‬
‫آفس کے بعد وہ گھر گیا‬
‫وہ سب سی پہلے سیکورٹی چیک کرنے‬
‫گیا اس کے بعد راشد سے مال‬
‫آریان یہ سب دیکھ رہا تھا لیکن دراب کو‬
‫اس بات کا علم کہاں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے آریان کو دوبارہ کال کی‬
‫بےبی ڈونٹ وری ہم کل بچا لے گے تم سب‬
‫کو اور اس دراب شاہ کو تو بری موت‬
‫مارونگا میں ۔۔۔۔۔۔ آریان نے نفرت سے کہا‬
‫نہیں نہیں۔۔۔۔ سر کو مت مارنا پلیز ۔۔۔ بس‬
‫ہمیں بچا لو ۔۔۔ سر کو مت مارنا۔۔۔۔ نازلین‬
‫کی آنکھوں سی ناجانے کیوں آنسو نکلنے‬
‫لگے تھے‬
‫اوکے ……‪.‬آریان نے مانو جان چھڑائی ہو‬
‫وعدہ ۔۔۔۔وعدہ کرو تم کسی معصوم کی‬
‫جان اور سر کو نہیں مارو گی آریان ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے جیسے اسے باور کروایا تھا‬
‫اچھا نا وعدہ ہے ۔۔۔ آریان نے کہا‬
‫نازلین نے کال کٹ کی اور بیڈ پر گری تھی‬
‫دراب نے دروازہ کھوال اور اسے دیکھ کر‬
‫مسکرانے لگا تھا پاس آ کر اسے اپنی‬
‫بانہوں میں کیا‬
‫نازو۔۔۔۔۔ اسے دیکھ کر دراب بوال‬
‫ہممم۔۔۔۔ نازلین اس کی شرٹ کے بٹن سے‬
‫کھیل رہی تھی‬
‫مجھے ایسا لگ رہا ہے کچھ غلط ہے ۔۔۔۔۔‬
‫بہت غلط ۔۔۔۔ دراب کی یہ بات سن کر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کا حلق خشک ہوا تھا‬
‫کیا غلط سر۔۔۔۔ بامشکل کہہ پائی تھی‬
‫مجھے نہیں معلوم لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ‬
‫کچھ غلط ہونے واال ہے ۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔۔نازلین نے اداسی سے کہا تھا دراب‬
‫نے اس تھام پر بیڈ پر لٹایا تھا اور خود‬
‫اس کے اوپر آیا‬
‫نازلین ۔۔۔۔۔ آج اس وقت مجھے تمہاری‬
‫بہت ضرورت ہے ۔۔۔۔ پلیز۔۔‬
‫آج جو کرنا ہے کر لو سر کل سب کچھ‬
‫ختم ہو جائے گا میں ہمیشہ کےلیے چلی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جاؤں گی ۔۔۔۔۔لیکن میرا دل دکھ رہا ہے‬
‫کیوں کیا آپ نے یہ سب کیوں۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے دل میں سوچا تھا‬
‫دراب اس وقت نازلین اور خود کے بیچ ہر‬
‫رکاوٹ کو مٹا چکا تھا اس نے اپنے وجود‬
‫کو نازلین کے ساتھ مالیا تھا ۔۔۔۔۔ اپنے‬
‫ہونٹوں سے وہ نازلین کے انگ انگ کو‬
‫چھونا چاہتا ہے لیکن آج اس کے جزبات‬
‫شدت نہیں بلکہ محبت بھرے تھے‬
‫نازلین کے وجود پر اس نے اپنے محبت‬
‫بھرے نشان چھوڑے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پوری رات نازلین کے منہ سے سسکیاں‬
‫نکلتی رہی اور دراب نے اس سسکیوں کو‬
‫اپنے لبوں میں قید کیا تھا‬
‫سر پلیز میں تھک چکی ۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫دھیمی آواز میں کہا جس کے فورًا بعد‬
‫دراب نے اس کا ماتھا چوم کر اپنی پناہوں‬
‫میں لیا‬
‫نازلین ۔۔۔۔۔ دراب نے اسے بالیا جب کہ‬
‫آنکھیں بند تھی‬
‫جی ۔۔۔‬
‫کچھ نہیں۔۔۔وہ سو گیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫____________________________‬
‫تو اب ہمیں معلوم ہے کہ فرنٹ گیٹ پر‬
‫سات گارڈز ہیں منشن کے دائیں جانب‬
‫تیرہ اور اور بائیں جانب بھی تیرہ ہیں‬
‫چھت پر پانچ اور پچھلی طرف بھی پانچ‬
‫گارڈز ہیں ۔۔۔۔۔ اس لیے ہم اس طرح سے‬
‫جائیں گے ۔۔۔۔ سب گیٹ کو کراس کریں‬
‫گے گارڈز کو مارتے ہوئے جس کےلیے ہمیں‬
‫سائلنٹ رائفل کا استعمال کرنا ہے اور اس‬
‫کے بعد ہم پول ایریا میں پہنچے گے اس‬
‫کے بعد آدھے ایک طرف جائیں گے اور‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آدھے دوسری طرف جائیں گے کچھ‬
‫چھت پر بھی جائیں گے ۔۔۔۔۔ ترس کھانے‬
‫کی ضرورت نہیں ہے تم لوگوں کو اوکے‬
‫۔۔۔۔ جو سامنے آیے مار دینا ۔۔۔ لیکن نازلین‬
‫اور راشد کو کچھ نہیں ہونا چاہیے اور‬
‫دراب کو بھی نہیں۔۔۔۔۔ کیوں کہ دراب کو‬
‫میں خود ماروں گا ۔۔۔۔اپنے ہاتھوں سے ۔۔۔۔‬
‫اس نے میرے پیار کو چوٹ پہنچائی ہے‬
‫۔۔۔۔۔ میرے پیار کو چھوا ہے ۔۔۔۔ آریان نے‬
‫اپنے بندوں کے سامنے اپنا پالن پیش کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر اور دانیال اور ہاشم کو۔۔۔۔ ایک نے‬
‫سوال کیا‬
‫ہاشم آج نہیں ہوگا وہ اپنی جی ایف‬
‫دلشاد سے ملنے گیا ہے اور بچا دانیال اس‬
‫کا ہم کچھ کرتے ہیں آریان نے سوچا‬
‫شوٹ کر دے ؟؟؟ ایک طرف سے سوال آیا‬
‫ہم اس کا انتظار کریں گے کہ کب گھر سے‬
‫جائے کیونکہ وہ شیر ہے اور ہم دو شیر کا‬
‫ایک ساتھ ایک وقت میں مقابلہ نہیں کر‬
‫سکتے ۔۔۔۔ کچھ دیر سوچ کر آریان نے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جواب دیا سب نے اس کی باتوں کو سن‬
‫پر پلے باندھا تھا‬
‫_______________________________‬
‫اس کی آنکھ کھلی تو نازلین کو اپنی‬
‫بانہوں میں سوتا دیکھا‬
‫اس کی گال پر اپنے لب رکھے تھے‬
‫تم ۔۔۔۔تم نے میرا یقین توڑ۔۔۔۔نازلین نیند‬
‫میں بڑبڑائی تھی‬
‫بےبی کس نے تمہارا ٹرسٹ توڑا ۔۔۔؟ دراب‬
‫نے سن کر اونچی آواز سے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ نہیں۔۔۔۔۔ کچھ نہیں۔۔۔۔آ!!!! آ۔۔!!!‬
‫نازلین اٹھی اور بات بدلنے کےلیے اپنی‬
‫آنکھوں پر بندھی پٹی پر ہاتھ رکھا تھا‬
‫کیا ہوا۔۔۔کیا ہوا۔۔۔نازو میری جان ۔۔۔۔ دراب‬
‫نے اسے تڑپتا دیکھ کر کہا‬
‫مائے آئیز آر پیننگ ۔۔۔۔۔ نازلین نے چال کر‬
‫کہا‬
‫کچھ نہیں ہوتا میں ہوں نا۔۔۔دراب نے اس‬
‫کی دونوں آنکھوں پر لب رکھے تھے‬
‫آپ بہت برے ہو بہت برے ۔۔۔۔نازلین نے‬
‫نئی بات نکالی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں نازلین میں برا نہیں ہوں۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے کو سمجھانا چاہا نہائت نرم لہجے‬
‫میں کہا‬
‫نازلین سسکنے لگی تھی دراب نے اس کی‬
‫گال سہالئی ایک آنسو دراب کے چہرے‬
‫سے پھسل کر نازلین کے ہاتھ پر گرا تھا‬
‫آپ ۔۔۔۔آپ رو ۔۔رہے ہو۔۔۔ نازلین نے اس کے‬
‫نم چہرے پر ہاتھ پھیرا‬
‫نازو میں آئیندہ تمہیں کبھی ٹچ نہیں‬
‫کرونگا پرامس ۔۔۔کل رات میں بہک گیا تھا‬
‫مجھے ہتا ہے تم چھوٹی وہ اٹھارہ سال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کی بچی میں خود پر قابو پاؤں گا لیکن‬
‫پلیز مجھے چھوڑ کر مت جانا۔۔۔۔ دراب نے‬
‫نازلین کے پوچھنے پر فورًا اسے گلے سے‬
‫لگایا تھا‬
‫نازلین نے اپنے کندھے پر اس کے آنسو‬
‫محسوس لیے تھے لیکن اسے دالسہ نہ دے‬
‫سکی‬
‫اوکے تم ریسٹ کرو۔۔۔۔ دراب اس سے الگ‬
‫ہوا‬
‫میں بہت غلط کر رہی ہوں دراب سر بدل‬
‫گئے ہیں لیکن میرے پاپا کا کیا ۔۔۔۔یہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیوں انہیں ہرٹ کر رہے ۔۔۔نازلین اپنے باپ‬
‫کا سوچ کر دوبارہ پتھر بن گئی تھی‬
‫________________________‬
‫دراب ٹارچر روم گیا‬
‫تم نے انہیں کھانا دیا؟؟؟؟ اس نے ایک‬
‫شخص سے پوچھا‬
‫جی ۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔دراب اب راشد کی طرف گیا‬
‫میں اسی وقت تمہیں مار دوں لیکن ایک‬
‫چیز ہے جو تمہیں مارنے سے مجھے روک‬
‫رہی ہے ۔۔۔۔ تمہیں نقصان نہ پہنچانے کا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کسی سے وعدہ کیا ہے میں نے ۔۔۔۔نہیں تو‬
‫یہ ساری کی ساری گولیاں تمہارے اندر‬
‫اتارتا ۔۔۔۔لیکن فکر مت کرو۔۔۔تمہاری ساری‬
‫زندگی اسی جگہ گزرے گی ۔۔۔۔نہ میں‬
‫تمہیں مرنے دونگا۔۔۔۔ اور نہ ہی چین سے‬
‫جینے ۔۔۔۔۔ دراب نے اپنے لفظ چبا چبا کر‬
‫ادا کیے‬
‫آ۔۔۔۔۔یہ سب وعدے ۔۔۔۔ یہ جھوٹے دکھاوے‬
‫ہیں۔۔۔۔ فیک مافیا بنے ہوئے ہو تم ۔۔۔۔‬
‫میرے لوگ راستے میں ہیں ۔۔۔ تمہیں مار‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیں گے وہ۔۔۔۔راشد ملک نے ہوا میں قہقہہ‬
‫اچھاال تھا‬
‫تمہیں پتا نہیں ہے ۔۔۔ لیکن تمہاری بیٹی‬
‫میرے پاس ہے ۔۔دراب اسے تھپڑ مارنے لگا‬
‫تھا جب نازلین کا چہرہ اس کے سامنے آیا‬
‫تھا‬
‫میری ۔۔۔۔ بیٹی ۔۔۔ نازلین۔۔۔ خبردار جو‬
‫اسے ہاتھ بھی لگایا تو یو بالڈی۔۔۔۔ راشد‬
‫ملک کا چہرہ خون سے تر تھا‬
‫ویسے پریشان مت ہو میں اسے کچھ نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔وہ صرف میری ہے ۔۔۔میری۔۔۔۔ اور‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کےلیے مجھے تمہیں زندہ بھی رکھنا‬
‫پڑا تو رکھوں گا۔۔۔۔ دراب کے الفاظ‬
‫دیوانگی سے بھرپور تھے‬
‫نازلین تمہارے پاس کیسے ہے۔۔۔راشد دھاڑا‬
‫تھا‬
‫وہ میری ہے ۔۔۔۔ میرے دل میں ہے ۔۔۔۔‬
‫میری پری ۔۔۔۔ مافیا مین کے دل میں ہے‬
‫اس کی پری ۔۔۔ دراب جنونی انداز سے‬
‫کہہ رہا تھا اور ساتھ ساتھ ہنسی جا رہا‬
‫تھا‬
‫_______________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دانیال منشن سے چال گیا اور ہاشم بھی‬
‫دلشاد سے ملنے جا چکا تھا‬
‫اٹیک ۔۔۔۔۔شیطانی مسکراہٹ کے ساتھ‬
‫آریان نے کہا‬
‫سب بندوں نے پالن کے تحت اٹیک کرنا‬
‫شروع کر دیا تھا‬
‫دوسری برف دراب نازلین کے روم میں‬
‫تھا نازلین کو اپنی گود میں لیا ہوا تھا‬
‫بےبی تم دو تین دن سی اتنی چپ کیوں‬
‫ہو ورنہ تو روز بولتی رہتی ہو کہ سر یہ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کرنا ہے سر وہ کرنا ہے ۔۔۔۔ اس کے بال‬
‫سہالتے ہوئے دراب نے کہا‬
‫اگر میں آپ سے دور چلی گئی تو۔۔۔۔۔؟؟؟‬
‫نازلین نے جھٹ سے اس کے سینے سے لگ‬
‫کر کہا‬
‫نہیں کبھی بھی نہیں جاؤ گی نو۔۔۔۔۔‬
‫نیور۔۔۔۔۔ دراب نے چیخ کر کہا تھا نازلین‬
‫ڈر گئی تھی ۔۔۔ دراب نے آگے بڑھ کر اپنے‬
‫ہونٹوں کو اس کے ہونٹوں میں قید کیا‬
‫تھا اس کا انداز جنونی تھا نازلین کا دل‬
‫بھی یہ سب کرنے پر آمادہ تھا کہیں نہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کہیں ایس دراب کے بارے مئں برا لگ رہا‬
‫تھا جس کی وجہ سے اپنی سانسیں دراب‬
‫کے اندر انڈیلنے لگی تھی‬
‫دوسری طرف آریان نے پالن کے تحت تمام‬
‫گارڈ کو مار ڈاال تھا‬
‫لیکن حاشر جس نے یہ سب دیکھا تو‬
‫پیچھے کی طرف بھاگا اور کسی کمرے‬
‫میں چھپ کر اس نے اپنی جان بچا لی‬
‫تھی‬
‫آریان ٹارچر روم پہنچا اور دروازہ کو ایک‬
‫الت مار کر توڑ دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد نے آریان کو دیکھا تو فاتحانہ‬
‫مسکراہٹ اس کے چہرے پر چھائی‬
‫آریان نے جھٹ سے اس کی رسیاں کھولی‬
‫اور اسے آزادکیا‬
‫دراب کہاں ہے ۔۔۔۔؟ راشد نے سوال کیا‬
‫نازلین کے روم میں۔۔۔۔ آریان نے بتایا‬
‫میں مار ڈالونگا اسے۔۔۔۔ راشد نے نحوست‬
‫بھرے لہجے سے کہا‬
‫انکل پالن کامیاب ہو گیا سائلنسر گن یوز‬
‫کر کے بہت فائدہ ہوا۔۔۔۔تمام گارڈ مر چکے‬
‫ہیں لیکن دراب کو اس معاملے کا علم بھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں۔۔۔۔ہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔۔ آریان اپنی کامیابی‬
‫پر ہنسا تھا‬
‫مالزمہ نے یہ سب چھپ کر سن لیا تھا‬
‫اس نے فورًا دانیال کو کال مالئی تھی‬
‫سر ادھر کسی نے حملہ کر دیا۔۔۔۔۔ دانیال‬
‫کو اس نے کہا‬
‫آ رہا ہوں میں ۔۔۔دوسرے طرف سے جواب‬
‫موصول ہوا‬
‫دانیال نے اپنے بندوں کو اطالع کی اور‬
‫منشن کی جانب گاڑی موڑی‬
‫_________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ دونوں ابھی بھی ایک دوسرے کی‬
‫سانسوں کو خود میں انڈیل رہے تھے جب‬
‫دروازہ زور کا بج کر ٹوٹا تھا‬
‫دراب جلدی سے ادھر گیا لیکن آریان نے‬
‫فورًا آگے بڑھ کر گن اس کے سر پر ماری‬
‫تھی‬
‫آ۔۔۔۔۔۔ دراب کی چیخ آسمان تک پہنچی‬
‫تھی‬
‫جبکہ راشد نے اپنی بیٹی کو گلے سے‬
‫لگایا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا۔۔۔۔ نازلین پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی‬
‫تھی‬
‫تم محفوظ ہو اب میری جان۔۔۔۔راشد نے‬
‫اس کا ماتھا چوما‬
‫نازلین رونے لگی تھی‬
‫دراب نے اپنی پینٹ کی خفیہ پاکٹ سے‬
‫گن نکالنے کی کوشش کی لیکن آریان نے‬
‫یہ دیکھ لیا اور دوبارہ گن اس کے سر پر‬
‫ماری‬
‫چھوڑو مجھے چھوڑو مجھے ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے چیخ کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا۔۔۔۔وہ ۔۔۔سر کو مت مارو۔۔۔ نازلین کانپ‬
‫رہی تھی جب اس نے دراب کی چیخ سنی‬
‫بیٹا نہیں مارے گے ۔۔۔راشد کو پتا تھا کہ‬
‫وہ دراب کے ساتھ اتنا عرصہ رہنے کی‬
‫وجہ سے اٹیچ ہو گئی ہے اس لیے ٹاال تھا‬
‫دراب اور نازلین کو ہال میں لے گئے تھے‬
‫راشد ملک میں تجھے چھوڑونگا نہیں۔۔۔۔‬
‫ابھی میرے دوست آتے ہی ہوں گے جو‬
‫تیری زندگی جہنم بنا دے گے۔۔۔۔چھوڑ‬
‫مجھے ۔۔۔دراب نے چیخ کر کہا تھا اس کی‬
‫رگیں ابھر چکی تھی الل چہرہ لیے وہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آنکھوں سے ہی سب کا قتل کرنا چاہتا تھا‬
‫اس کا بس نہیں چل رہا تھا‬
‫نہیں نہیں انہیں بھی ہم ہی دیکھ لیں گے‬
‫پہلے تجھے سبق سکھاتے ہیں۔۔۔۔اور تجھے‬
‫پتا ہے کہ یہ سب کیسے ممکن ہوا۔۔۔۔۔‬
‫؟؟؟؟ آریان نے اسے کہا جس کی بات سن‬
‫کر دراب نے اسے سوالیہ نظروں سے دیکھا‬
‫تھا‬
‫آفکورس ۔۔۔۔ہماری نازلین نے بتایا۔۔۔یہ پین‬
‫کو تمہاری شرٹ میں ہے اس میں ایک‬
‫خفیہ کیمرہ رکھا ہوا ہے جو نازلین نے ہی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫فکس کیا۔۔۔۔۔ آریان نے شاطرانہ لہجے میں‬
‫کہا تو نازلین کی ہوائیاں اڑ گئی تھی‬
‫دراب کا خون جیسے خشک ہو گیا تھا اس‬
‫نے افسوس کے ساتھ نازلین نے نظریں‬
‫مالئی تھی دراب کی آنکھیں نم ہوئی تھی‬
‫اس کے وہم و گماں میں بھی نہ تھا کہ‬
‫اتنا بڑا دھوکہ اسے نازلین سے ملے گا‬
‫نازلین یہ سب سن کر اپنے باپ کی پناہ‬
‫میں چھپنے کی کوشش کر رہی تھی‬
‫باس دانیال کو پتا چل گیا ہے ہمارے اٹیک‬
‫ہے ۔۔۔۔ایک بمدے نے آ کر آریان کو اطالع‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دی‬
‫شٹ۔۔۔۔۔ اب بھاگو۔۔۔۔ راشد نے فورًا کہا‬
‫آ رہا ہے میرا دوست ۔۔۔ایک ایک کو مار دے‬
‫گا۔۔۔دراب مسکرایا تھا کیسے بازی اس کی‬
‫ہونے والی ہو‬
‫آریان تم نازلین کو سنبھالو اسے میں‬
‫دیکھتا ہوں۔۔۔۔آریان نے راشد کی بات مانی‬
‫اور نازلین کو اپنے سینے سے لگایا‬
‫چھوڑ اسے ۔۔۔۔وہ میری ہے ۔۔۔۔۔صرف میری‬
‫۔۔۔۔ ان دونوں کو ایک دوسرے کے نزدیک‬
‫دیکھ کر دراب کا وجود جیسے آگے میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جھلسا تھا انگارہ برساتی آنکھوں سے اس‬
‫نے آریان کو دیکھا تھا‬
‫یہ سن کر نازلین اور زور کا آریان نے گلے‬
‫لگی تھی کیسے دراب اسے مار دے گا‬
‫دراب کی آواز میں وحشت ہی اتنی تھی‬
‫ختم کر دو اسے ۔۔۔۔۔ آریان نے حکم دیا تھا‬
‫لیکن دوسری جانب نازلین اس کی بات‬
‫سن کر شاک ہوئی تھی وہ فورًا اس سے‬
‫الگ ہوئی تھی‬
‫نہیں ۔۔۔۔۔انہیں مت مارو۔۔۔۔ دراب نے‬
‫نازلین کی اس بات پر اسے بھیگی آنکھوں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سے دیکھا تھا‬
‫لیکن یہ سب نازلین کہاں دیکھ رہی تھی‬
‫اس کی آنکھوں پر تو بینڈیج لگا تھا‬
‫دراب نازلین کو ہی دیکھ رہا تھا جو اپنے‬
‫ہاتھ سے اسے تالش کرنے کی کوشش کر‬
‫رہی تھی اس دوران ہر طرف خاموشی‬
‫تھی‬
‫آریان کیا ہو رہا ہے ۔۔۔۔ کچھ بولو ۔۔۔ کوئی‬
‫کچھ بولو۔۔۔۔ نازلین کا دل بیچین تھا‬
‫اتنے میں راشد کی گن سے گولی دراب کے‬
‫پیٹ پر لگی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آ۔۔۔۔۔۔۔۔!!!! دراب کی چیخ پورے منشن کو‬
‫لرزا گئی تھی‬
‫آریان کئا ہو رہا ہے یہاں کچھ بتاؤ۔۔۔۔ سر‬
‫۔۔۔سر کوکیا ہوا۔۔۔ نازلین نے کانپتی آواز‬
‫سے کہا‬
‫دراب گولی لگنے کی وجہ سے پیچھے پول‬
‫پر گرا تھا۔۔۔۔ جس کی وجہ سے ہول کا‬
‫سارا پانی خون سے سرخ ہو چکا تھا‬
‫چلو ادھر سے۔۔۔آریان نے اس کی بازو‬
‫تھامی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں مجھے سر سے ملنا ہے ۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اپنی بازو چھڑوائی‬
‫چلو۔۔۔۔ آریان نے ایک اور مرتبہ کہا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔ مجھے گولی کی آواز آئی ۔۔۔۔‬
‫س۔۔۔سر سر ٹھیک تو ہے نا۔۔۔۔؟ بےچینی‬
‫سے اس نے پوچھا‬
‫چلو نازو نہیں تو وہ ہم سب کو مار دے‬
‫گا۔۔۔۔ آریان نے اس کی منتیں کی‬
‫نہیں وہ مجھے نہیں مارے گے ۔۔۔نازلین نے‬
‫پورے یقین سے کہا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آریان نے تنگ آ کر اسے اٹھایا جو اپنے ہاتھ‬
‫پاؤں مارنے لگی تھی لیکن آخر کار اس نے‬
‫احتجاج کرنا بند کیا‬
‫سب ہی نازلین کو لے کر وہاں سے نکل‬
‫چکے تھے‬
‫_______________‬
‫دو منٹ کے بعد دانیال وہاں پہنچ چکا‬
‫تھا اس کی نظر جیسے ہی پول پر گئی تو‬
‫دراب کو دیکھا جس کی حالت ایسے تھی‬
‫جیسے اس کی جان نکل رہی ہو جیسے وہ‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بس مرنے ہی واال ہو اسے فورًا ہاسپیٹل‬
‫پہنچایا گیا تھا‬
‫دوسری طرف نازلین بہت پریشان تھی‬
‫پاپا سر ٹھیک تو ہے نا۔۔۔۔اس نے کار میں‬
‫سوال کیا تھا‬
‫تمہیں اس مافیا کی ٹنشن ہے ؟؟؟ بولو؟؟؟‬
‫ہیں۔۔۔۔؟؟؟؟ راشد مے نازلین کی گال پر‬
‫اپنے بھاری ہاتھ کی چھاپ چھوڑتے ہوئے‬
‫غصے سے کہا تھا‬
‫نہیں پاپا وہ تو بس ایسے ہی ۔۔۔۔سوری ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے بھیگی آواز سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چپ چاپ آریان کے ساتھ رہو ۔۔۔ اسے‬
‫انگلی سے وارن کیا تھا‬
‫نازلین نے ڈر کی وجہ سے سر ہالیا ساتھ‬
‫بیٹھے آریان نے اس کے گرد اپنا حصار‬
‫بنایا‬
‫نازلین نے آریان کی گود میں سر رکھا تھا‬
‫لیکن اس کا سارا دیہان دراب کی طرف‬
‫تھا وہ سارے راستے اسی کے بارے میں‬
‫سوچ رہی تھی‬
‫_________________________‬
‫ڈاکٹر اب دراب کیسا ہے ؟؟‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری ان کی جان خطرے میں ہے کچھ‬
‫کہہ نہیں سکتا ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے اپنا ماسک‬
‫اتارا‬
‫دانیال نے جب یہ سنا تو اس کے آنسو‬
‫ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے تھے ۔۔۔۔۔‬
‫اس نے ہاشم کو بھی بتا دیا تھا‬
‫ہاشم منشن پہنچا تھا اور اس نے ساری‬
‫ویڈیوز دیکھی تھی جس میں اٹیک واال‬
‫سین بھی تھا جس کہ کیمراز میں ریکارڈ‬
‫ہوا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تو یہ سب راشد ملک اور آریان نے کیا‬
‫ہے۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔ اس نے گالس وال پر ایک الت‬
‫ماری تھی جس کی وجہ سے شیشہ چکنا‬
‫چور ہو چکا تھا‬
‫اور اس کی ایک وجہ نازلین بھی ہے ۔۔۔۔‬
‫اگر وہ ہمیں دھوکہ نا دیتی تو یہ ۔۔۔۔یہ‬
‫سب نہ ہوتا ۔۔۔۔ ہاشم کو کوفت ہونے لگی‬
‫تھی‬
‫میں نے تمہیں اپنی بہن مانا اور تم نے‬
‫مجھے دھوکہ دیا۔۔۔! ہاشم اب رونے لگا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشم نے دانیال سے بھی نازلین کے دھوکے‬
‫کا ذکر کیا‬
‫تو دراب کے پاس رک میں دیکھتا ہوں اس‬
‫نازلین اور رشد ملک کو۔۔۔۔ دانیال طیش‬
‫میں آیا تھا‬
‫وہ اپنے بندوں کے ساتھ نازلین کو تالش‬
‫کرنے نکل پڑا‬
‫ہاشم نے ڈاکٹر سے دراب کے متعلق پوچھا‬
‫سوری ابھی ہم کچھ نہیں کہہ سکتے‬
‫ہمیں نہیں لگتا ہم انہیں بچا پائیں گے ۔۔۔۔۔‬
‫ڈاکٹر نے ناامیدی سے کہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر پلیز ۔۔۔۔۔ میں آپ کے آگے ہاتھ جوڑتا‬
‫ہوں۔۔۔۔ دراب کی زندگی کی بھیک مانگتا‬
‫ہوں اسے بچا لیجیے ۔۔۔۔۔ ہاشم نے ہاتھ‬
‫جوڑے تھے اس کی آواز میں التجا تھی‬
‫دیکھیں ہم تو کوشش ہی کر سکتے ہیں۔۔۔۔‬
‫جو کہ ہم کریں گے ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے اس کا‬
‫کندھا تھپتھپایا‬
‫_______________________________‬
‫وہ لوگ گھر پہنچے‬
‫آریان نازلین کو اندر روم میں لے گیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کی آنکھوں کو کیا ہوا ہے ۔۔۔۔یہ پٹی‬
‫کیسی ہے ۔۔۔ راشد نے سوال کیا‬
‫زہر کی وجہ سے ۔۔۔۔۔۔۔ آریان نے راشد کو‬
‫ساری کہانی سنائی تھی کہ کیسے دراب‬
‫نے اس کے ساتھ زبردستی نکاح کیا تھا‬
‫آئی ہوپ ۔۔۔۔ دراب مر جائے۔۔۔۔راشد کے‬
‫اندر کی آگ اور بھڑک گئی تھی‬
‫پاپا۔۔۔۔۔ پہلے وہ برے تھے لیکن اب بعد‬
‫میں وہ اچھے ہوگئے۔۔۔۔ راشد کی بات سن‬
‫کر نازلین نے کانپتی آواز کے ساتھ کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین شٹ اب ۔۔۔۔ اس بالڈی نے تمہارے‬
‫پاپا کو کڈنیپ کیا ہے کیا تم بھول چکی‬
‫ہو۔۔۔۔ آریان چالیا تھا جب نازلین ڈر کی‬
‫وجہ سے اس کے ساتھ چپک گئی‬
‫اسے روم میں لے کر جاؤ۔۔۔۔ میں باس سے‬
‫ملنے کا رہا ہوں۔۔۔۔ راشد نے آریان سے کہا‬
‫جب کہ باس کا نام سن کر نازلین چونک‬
‫گئی‬
‫باس ؟؟؟ نازلین کی زبان سے ہلکا سا نکال‬
‫نازلین بیٹا اب میں دراب کی انڈسٹری‬
‫میں کام نہیں کرتا ہوں ۔۔۔اب میں کوئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور کام کرتا ہوں۔۔۔۔ اور اسی باس سے‬
‫ملنے جا رہا ہوں۔۔۔۔۔ راشد نے اسے‬
‫سمجھایا‬
‫دوسری طرف ڈاکٹرز دراب کا آپرشن‬
‫جاری رکھے ہوئے تھے‬
‫انہیں نے کچھ بتایا کہ وہ کہاں گئے ہوئے‬
‫تھے ۔۔۔۔۔؟؟؟ دانیال نے سوال کیا‬
‫جی سر ہم پہنچنے والے ہیں۔۔۔۔اس بندے‬
‫نے کہا‬
‫اوکے فاسٹ۔۔۔۔ دانیال نے فون بند کیا‬
‫_________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں تھوڑی دیر تک آتا ہوں۔۔۔آریان نے‬
‫نازلین کو بیڈ پر لٹا کر اس کا ماتھا‬
‫جیسے ہی چوما تو نازلین نے اسے پیچھے‬
‫دھکیال تھا آریان نے یہ چیز نوٹ کی تھی‬
‫لیکن اس وقت کچھ کہنا مناسب نہ تھا‬
‫دراب سر کہاں ہوں گے ؟؟ کیسے ہونگے‬
‫۔۔۔۔؟میرا دل کیوں کہہ رہا ہے کہ وہ ٹھیک‬
‫نہیں ہے ۔۔۔۔۔ آریان کے جانے کے بعد وہ‬
‫سوچنے لگی جب اچانک اس کے روم کا‬
‫دروازہ بجا تھا اور پھر ایک ہی بار ٹوٹا‬
‫تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کون کون ۔۔۔۔۔ وہ ڈر چکی تھی‬
‫اٹھا لو اس لڑکی کو۔۔۔۔۔ دانیال نے آڈر دیا‬
‫جسے سن کر وہ کانپنے لگی تھی اور آریان‬
‫کو آوازیں لگانے لگی‬
‫ایک آدمی نے اسے اپنے کندھے پر اٹھایا‬
‫لیکن وہ چال رہی تھی‬
‫وہ اسے اٹھا کر ہال تک لے کر گئے‬
‫جدھر آریان خون سے بھرے فرش میں‬
‫گرا ہوا تھا جس کا سر بری طرح زخمی‬
‫تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چھوڑو نازلین کو۔۔۔۔۔ آریان نے ہمت کی‬
‫جب دانیال نے ایک مکا اس کے پیٹ پر‬
‫مارا تھا جس کی وجہ سے وہ بیہوش ہو‬
‫گیا‬
‫آریان بچاؤ۔۔۔۔۔۔ نازلین نے آواز لگائی‬
‫آریان تو تمہیں نہیں بچا ہائے گا وہ پہلے‬
‫خود کو تو بچا لے ۔۔۔۔ دانیال نے ہنس کر‬
‫کہا تھا‬
‫کیوں کیا ہوا آریان کو۔۔۔۔نازلین کی اس‬
‫بات پر دانیال کے ساتھ ساتھ اس کے‬
‫آدمیوں نے بغیر جواب دیے قہقہے لگانے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شروع کر دیے تھے اور اسے اپنے ساتھ لے‬
‫کر باہر چلے گئے‬
‫دانیال نے اسے ایک اندھیری جگہ پر پٹخا‬
‫تھا‬
‫آ۔۔۔۔۔۔۔ نازلین کی ایک چیخ گونجی تھی‬
‫تم پریشان مت ہو میں تمہیں کچھ نہیں‬
‫کرونگا ۔۔۔۔۔تم تو دراب کی مجرم ہو اس‬
‫نے تم پر ٹرسٹ کیا جسے تم نے توڑ ڈاال‬
‫ایک بار دراب ٹھیک ہو جائے پھیر دیکھنا‬
‫وہ تیرا کیا حال کرے گا۔۔۔۔۔ دانیال نے اس‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کے بال اپنی مٹھی سے جکڑ کر زہر اس کے‬
‫کانوں میں اگال تھا‬
‫سر۔۔۔سر کو کیا ہوا۔۔۔۔۔ نازلین اس کی بات‬
‫سن کر شاک ہوئی تھی‬
‫تمہارے بالڈی باپ نے شوٹ کیا ہے ۔۔۔۔‬
‫زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے میرا بھائی اگر‬
‫اسے کچھ بھی ہوا نا۔۔۔۔تو قسم سے سب‬
‫کو مار دونگا۔۔۔۔۔ وہ وہاں سے چال گیا‬
‫اور ہاسپیٹل پہنچ کر اپنے بندوں کو راشد‬
‫کو ڈھونڈنے کےلیے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہم نے آپریٹ کر دیا ہے لیکن ۔۔۔۔۔ڈاکٹر کی‬
‫آواز ہاشم کے کانوں میں پڑی‬
‫لیکن۔۔۔۔۔؟ ہاشم کا رنگ اڑا تھا اسی وقت‬
‫دانیال بھی وہاں پہنچا‬
‫وہ کومہ میں ہیں۔۔۔۔ یہ سن کر دانیال کے‬
‫ہاتھ سے موبائل چھوٹا تھا‬
‫نہیں یہ نہیں ہو سکتا۔۔۔۔۔۔۔ دانیال نے‬
‫دیوار کا سہارا لیا‬
‫یہ سچ ہے ۔۔۔۔ ڈاکٹر وہاں سے چال گیا‬
‫دانیال اور ہاشم دونوں ایک دوسرے کے‬
‫گلے لگ کر رونے لگے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫_________________________________‬
‫راشد ملک اپنے گھر پہنچا تو فرش پر‬
‫آریان کو دیکھا‬
‫آریان ۔۔۔۔آریان ۔۔۔۔۔ راشد نے بھاگ کر اس‬
‫کا سر اپنی گود‬
‫پر رکھا‬
‫انکل وہ نازلین کو لے گئے ۔۔۔۔۔ آریان جیسے‬
‫ہی ہوش میں آیا تو فورًا بتایا‬
‫اوو شٹ۔۔۔۔‬
‫دانیال کے آدمی اس کا پیچھا کر رہے تھے‬
‫فورًا دانیال کو کال کر کے رشد کی آمد‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کی خبر دی‬
‫اس کا پیچھا کرو اور پتا لگاؤ کہ ماسٹر‬
‫مائینڈ کون ہے ۔۔۔۔۔ دانیال کی آواز میں‬
‫سرد تاثر تھا‬
‫راشد ملک نے آریان کو ہاسپیٹل لے جا کر‬
‫اس کی ٹریٹمنٹ کروائی جس کی وجہ‬
‫اب سے وہ ٹھیک تھا‬
‫____________________________‬
‫دو دن بعد‬
‫راشد اور آریان نے اپنی ممکن کوشش کی‬
‫کہ کسی طرح سے دراب ‪ ،‬ہاشم دانیال اور‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین کا پتہ لگایا جائے لیکن وہ انہیں ان‬
‫دو دنوں میں بھی تالش کر پائے‬
‫دانیال نے دراب کو کسی اور شہر منتقل‬
‫کیا تھا جب کہ نازلین وہ اس نے ایک‬
‫پنچرے نما کوٹھری میں بند کیا تھا جہاں‬
‫اندھیرا ہی اندھیرا تھا‬
‫اسے صرف دن میں ایک دفع کھانا دیا‬
‫جاتا تھا وہ ابھی تک اس صدمے سے باہر‬
‫نہیں نکلی تھی کہ دراب کو ہوا کیا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫__________________‬
‫وہ دونوں دراب کے پاس بیٹھے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دونوں نے دراب کو بہت اٹھانے کی‬
‫کوشش کی کہ وہ اپنی آنکھیں کھولے یا‬
‫کوئی حرکت کرے لیکن دراب کومہ میں‬
‫ہی تھا‬
‫دونوں اپنے اچھے دن یاد کرنے لگے تھے‬
‫دراب بیشک ان کا باس تھا لیکن وہ تینوں‬
‫اچھے دوست تھے‬
‫دانیال سے ہاشم نے نازلین کا پوچھا ۔۔۔۔۔‬
‫سٹور روم کے پنجرے میں اسے بند کیا ہے‬
‫میں نے ۔۔۔ مجھے اس پر کوئی بھروسہ‬
‫نہیں ہے ۔۔۔۔ دانیال نے نم آنکھوں میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آنسو لیے سے کہا جو اس نے دراب کی یاد‬
‫میں بہائے تھے‬
‫اور راشد ملک ۔۔۔۔؟؟؟ ہاشم نے اس سے‬
‫راشد کے متعلق پوچھا‬
‫ہمیں پتا ہے کہ وہ کہاں ہے لیکن ۔۔۔۔۔‬
‫لیکن ۔۔۔ ہاشم کو غصہ آیا تھا کہ اگر اسے‬
‫معلوم ہے تو ابھی تک پکڑا کیوں نہیں‬
‫لیکن ہمیں یہ پتا چال ہے کہ ان کا کوئی‬
‫باس ہے تو ہم نے ابھی ان کے پیچھے‬
‫جاسوس چھوڑے ہیں تاکہ اصل مجرم‬
‫ہاتھ میں آ جائے ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا۔۔۔۔۔۔ لیکن مجھے نازلین سے ملنا ہے‬
‫۔۔۔۔۔ ہاشم نے دانیال کو کہا‬
‫دانیال اسے نازلین کے پاس لے گیا اس کی‬
‫نظر نازلین پر پڑی وہ کہ فرش پر پڑی‬
‫تھی ہاشم نے غصے میں ایک آ کر پانی کی‬
‫بالٹی اس پر انڈیلی‬
‫کون ہے کون ہے ۔۔۔۔ نازلین اٹھ کر چالنے‬
‫لگی‬
‫میں ہوں۔۔۔۔۔ ہاشم نے سخت لہجے میں‬
‫کہا نازلین نے اسے پہچان لیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بھائی ہاشم ۔۔۔۔۔ مجھے بچا لو میں نے‬
‫کچھ نہیں کیا پلیز۔۔۔۔ نازلین رونے لگی‬
‫میں نے تمہیں اپنی بہن مانا ۔۔۔۔ اور آج‬
‫تمہاری وجہ سے میرا بھائی کومہ میں ہے‬
‫۔۔۔۔ ہاشم رونے لگا تھا‬
‫وہ میں۔۔۔۔۔وہ ۔۔۔۔۔ نازلین کی حلق میں‬
‫جیسے زبان نہیں تھا‬
‫دل تو کر رہا ہے تجھے جان سے مار‬
‫دوں۔۔۔۔ ہاشم نے غصے سے کہا‬
‫نازلین خاموش رہی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیوں کیا ایسا ۔۔۔۔ ہاشم نے اس کا جائزہ‬
‫لیا‬
‫پاپا کو بچانے کےلیے ۔۔۔۔ اس کی آہستہ‬
‫سی آووز نکلی‬
‫پاپا ۔۔۔پاپا ۔۔۔پاپا۔۔۔۔!!!! تمہیں پتا ہے‬
‫تمہارے پاپا نے آج تک کتنے لوگوں کی‬
‫آج لی ہے ۔۔؟ اتنے سارے معصوم گارڈز کو‬
‫مار دیا تمہارے پاپا نے ۔۔۔۔ہاشم نے نازلین‬
‫سے تنگ آ کر چیخ کر کہا تھا‬
‫نہیں یہ نہیں ہو سکتا۔۔۔ یہ سن کر ہی‬
‫نازلین کانپنے لگی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایسا ہی ہوا ہے ۔۔۔۔ آریان نے سارے گارڈز‬
‫کو مار دیا ہے ۔۔۔ ان کی بھی تو فیملی ہے‬
‫۔۔۔۔ ہاشم نے اسے احساس دالیا‬
‫اور تمہیں پتا ہے دراب نے ایک دفع بھی‬
‫ہمیں راشد ملک کو کوئی نقصان نہیں‬
‫پہنچانے دیا۔۔۔ حاالنکہ وہ جانتا ہے کہ‬
‫اسی نے بمب بالسٹ کروایا تھا ۔۔۔۔۔ ہاشم‬
‫کی یہ باتیں سن کر نازلین کی آنکھ سے‬
‫آنسو پھسال تھا‬
‫نازلین تمہیں ایسا لگتا ہے کہ تمہاری الئف‬
‫ہیل ہے لیکن پتا کیا دراب نے تم سے زیادہ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫برا سہا ہے ۔۔۔۔ہاشم نے اسے کہا‬
‫مطلب ۔۔۔۔نازلین چونکی‬
‫ہاں آج میں تمہیں دراب کا پاسٹ بتاتا‬
‫ہوں یہ بات تب کی ہے جب دراب بارہ‬
‫سال کا تھا‬
‫نازلین خاموش رہی جب وہ اسے بتاتا گیا‬
‫پاپا ٹھینک یو ۔۔۔۔ یہ سائیکل بہت اچھی‬
‫ہے ۔۔۔۔چھوٹے سے دراب نے اپنے پاپا کو‬
‫خوشی سے کہا‬
‫خوش ہو نا اب ۔۔۔۔۔ دراب کے باپ نے اس‬
‫سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ بچا خوشی خوشی اچھلنے لگا‬
‫اتنے میں دراب کی ماں کی آواز آئی جو‬
‫کہ لنچ کےلیے بال رہی تھی‬
‫ایک رات دراب اپنی وئڈیو گیم کھیل رہا‬
‫تھا جب اچانک ہی اس نے شوٹنگ کی آواز‬
‫سنی وہ سیڑھیوں سے نیچے گیا جب‬
‫دیکھا تو اس کا باپ خون سے لت پت تھا‬
‫پاپا پاپا اٹھیے نا۔۔۔۔۔۔ دراب نے اٹھانے کی‬
‫کوشش کی لیکن وہ مر چکا تھا‬
‫جب اچانک اس کی ماں وہاں داخل ہوئی‬
‫جس کے ہاتھ میں گن تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ماما۔۔۔۔۔ چھوٹا سا دراب اپنی ماں کو گن‬
‫پکڑے دیکھ کر حیران ہوا‬
‫اس کی ماں اب شیطانی مسکراہٹ اپنے‬
‫چہرے پر سجا چکی تھی‬
‫آپ نے پاپا کو مارا ماما۔۔۔۔؟ دراب نے‬
‫معصومیت سے کہا‬
‫ہاں کیوں کہ میں الطاف سے محبت کرتی‬
‫ہوں۔۔۔۔۔۔ اسی وقت الطاف نمودار ہوا تھا‬
‫الطاف اب اس دراب کا کیا کرنا ہے ۔۔۔۔۔۔‬
‫اس کی ماں نے اپنے محبوب سے کہا جسے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سن کر اس چھوٹے سے بچے کا غصہ بڑھا‬
‫تھا‬
‫میں آپ دونوں کو مار دونگا۔۔۔ اس نے‬
‫اپنے سے پانچ فٹ بڑے دو لوگوں کو کہا‬
‫یہ سن کر الطاف سے اسے ایک تھپڑ لگایا‬
‫تھا‬
‫مجھے پتا ہے کیا کرنا ہے ۔۔۔۔۔ اسے مارکیٹ‬
‫میں بیچ دیتے ہیں ۔۔۔۔ اپنا شیطانی آئیڈیا‬
‫اس نے نتاشا یعنی دراب جی ماں کو دیا‬
‫اسے یہ آئیڈیا بہت پسند آیا تھا ان دونوں‬
‫نے دراب کو ایک غلیظ انسان کو بیچا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ماما آپ تو میری ماما ہو پلیز مجھے بچا‬
‫لے ۔۔۔۔۔ دراب نے اپنی ماں سے آخری مرتبہ‬
‫التجا کی‬
‫پلیز مجھے چھوڑو میں اپنی نئی زندگی‬
‫کی شروعات کرنا چاہتی ہسں۔۔۔۔ نتاشا نے‬
‫دراب کو خود سے دور کیااس چھوٹے بچے‬
‫کی آنکھیں بھر آئی تھی‬
‫الطاف نے اسے ایسے انسان کو بیچا تھا‬
‫جو لڑکوں کے ساتھ برا سلوک کرتے تھے‬
‫۔۔۔۔۔ان کا ریپ کر کے انہیں آگے بیچ دیتے‬
‫تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب کو روم میں لے جایا گیا تھا‬
‫ساری رات وہ رویا تھا‬
‫جب وہ ہم جنس پرست روم میں داخل‬
‫ہوا تھا اور دراب کی ساتھ اس نے تشدد‬
‫کیا تھا دراب بہت چیخا چالیا تھا لیکن‬
‫اس وقت اس بچے کی روداد سننے کو‬
‫کوئی بھی نہیں تھا‬
‫تقریبًا تین مہینے تک وہ اس تشدد کا‬
‫نشانہ بنا تھا‬
‫جب وہ منع کرتا تھا تو اسے جانوروں کی‬
‫طرح مارا پیٹا جاتا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ ٹوٹ چکا تھا اور ایک لفظ بھی نہ بولتا‬
‫ایک دن اس نے دیکھا کہ دو اور لڑکوں کو‬
‫اسی جگہ الیا گیا تھا‬
‫دراب نے اس وقت ہمت جوڑی تھی‬
‫اور وہ لڑکے اور کوئی نہیں بلکہ دانیال‬
‫اور ہاشم تھے‬
‫اسی روم میں الئے گئے تھے جہاں دراب‬
‫تھا‬
‫تم سب ادھر کیسے آئے ۔۔۔۔دراب نے اس‬
‫دونوں سے سوال کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫انہوں نے ہم دونوں کو اغوا کیا ہے اور‬
‫ہمارے پیرنٹس کو مار دیا ہے ۔۔۔۔ دانیال‬
‫نے رونے ہوئے کہا تھا‬
‫دو مرد اتنے میں روم میں داخل ہوئے‬
‫ان تین میں سے کسی کو بھی سیلکٹ کر‬
‫لو۔۔۔۔باس نے اپنے ساتھ والے سے کہا جس‬
‫پر ساتھ واال انسان تینوں کو حوس‬
‫پرست نظروں سے دیکھنے لگا تھا‬
‫دانیال اور ہاشم کو بچانے کےلیے ایک بار‬
‫پھر دراب نے اپنی قربانی دی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاں۔۔۔۔۔نازلین اس دن دراب نے خود وہ‬
‫سب کچھ سہا اور ہم دونوں کو بچا‬
‫لیا۔۔۔۔۔۔‬
‫نازلین کی اونچا اونچا رونے کی آوازیں‬
‫پورے سٹور روم سی آ رہی تھی ہاشم نے‬
‫اسے دراب کا پاسٹ بتایا تھا‬
‫اور پھر اس کے بعد۔۔۔۔۔ہاشم اسے باقی کی‬
‫بات بتانے لگا‬
‫اگلے دن ہم تینوں نے مل کر ان سب کا کام‬
‫تمام کیا تھا اور مار ڈاال تھا اس طرح ہر‬
‫لڑکے کی جان بچائی تھی اور اس کے بعد‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے مافیا جوائن کیا تھا اور اپنی‬
‫محنت سے وہ مافیا باس بنا تھا‬
‫اور الطاف اور نتاشہ کو بھی اس نے خود‬
‫ہی اپنے ہاتھوں سے مارا تھا‬
‫میرا دوست مر گیا تھا نازلین ۔۔۔۔۔ وہ‬
‫مافیا باس تو بن گیا لیکن لڑکی پر اس نے‬
‫یقین کبھی نہ کیا۔۔۔۔۔ اس نے سیکھا ہی‬
‫نہیں یہ ۔۔۔۔ہاشم کی بات سن کر نازلین‬
‫دوبارہ رونے لگی تھی اس کا چہرہ الل‬
‫ہوچکا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے تمہارے ساتھ زبردستی کی لیکن‬
‫نازلین نکاح میں ہوتے ہوئے بھی کیا اس‬
‫نے کبھی دوبارہ تمہیں ہاتھ لگایا‬
‫تھا۔۔۔۔۔؟؟؟؟ ہاشم جیسے اسے باور کروانا‬
‫چاہتا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔ نازلین نے سر نفی میں ہالیا‬
‫اس نے پہلی بار لڑکی کی پروا کی لیکن‬
‫اسی لڑکی سے اس کا اعتبار توڑا۔۔۔۔ اسے‬
‫دھوکہ دیا اب وہ تم پر کبھی بھی یقین‬
‫نہیں کرے گا۔۔۔۔۔‬
‫ایم سوری ۔۔۔۔نازلین نے روتے ہوئے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور تمہاری وجہ سے آج وہ کومہ میں ہے‬
‫۔۔۔۔۔ کومہ میں۔۔۔۔۔ ہاشم چالنے لگا تھا‬
‫سوری بھائی ۔۔۔۔۔ مجھے معاف کر دو۔۔۔۔‬
‫نازلین نے ہاتھوں کی مدد سے اسے کا ہاتھ‬
‫ٹٹوال اور تھامنا چاہا لیکن بے سود‬
‫اب سوری کا کیا فائدہ تم نے اس آریان‬
‫کی بات مانی ۔۔۔‬
‫نازلین اسے تالش کرنے لگی یہ جان کر‬
‫ہاشم اس کے پاس آیا‬
‫نازلین نے اسے پکڑا اور اس کے کندھے سے‬
‫سر ٹکا کر رونے لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا کو بچانے کےلیے ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین میں تمہیں ابھی کچھ نہیں‬
‫بولنگا۔۔۔۔۔جب تمہاری آنکھیں ٹھیک ہونگی‬
‫تو میں تمہیں ثبوت دونگا۔۔۔‬
‫بھائی سر مجھے کبھی معاف نہیں کرے‬
‫گے ۔۔۔۔۔ نازلین نے روتے ہوئے کہا ہاشم نے‬
‫اس کے بال سہالئے تھے‬
‫پتا نہیں۔۔۔۔ اس نے اتنا ہی کہا‬
‫پلیز مجھے ان سے ملنا ہے پلیز۔۔۔۔ وہ رونے‬
‫لگی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں دانیال تمہیں کبھی بھی ملنے نہیں‬
‫دیگا۔۔۔۔ ہاشم نے سر ہالتے ہوئے کہا‬
‫بھائی سوری ۔۔۔۔ مجھے معاف کر دینا۔۔۔۔‬
‫میں نے جان کر نہیں کیا۔۔۔۔۔ نازلین اب‬
‫ہچکیاں لے کر رونھ لگی تھی‬
‫ہم۔۔۔۔ تمہیں ہم سے زیادہ اپنے باپ پر‬
‫بھروسہ تھا‬
‫وہ میرے پاپا ہیں میں کیسے نا ان پر‬
‫بھروسہ کرتی ۔۔۔۔۔ نازلین نے طیش میں آ‬
‫کر کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور تمہارے اس بالڈی باپ نے دراب پر‬
‫گولی چالئی ۔۔۔۔ ہاشم کی آنکھیں سرخ ہو‬
‫چکی تھی‬
‫تو یہ سب میری وجہ سے ہوا نا۔۔۔۔ آپ ۔۔۔‬
‫آپ نا مجھے بھی شوٹ کر دو۔۔۔۔ لیکن‬
‫معاف کر دو۔۔۔۔وہ اونچا اونچا رونے لگی‬
‫تھی‬
‫میں تمہارے باپ جیسا نہیں ہوں اور‬
‫تمہیں تو دراب ہی سزا دے گا۔۔۔۔ ہاشم نے‬
‫سخت آواز سے کہا‬
‫مجھے سر سے مال دو۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری میں تم پر یقین نہیں کرتا ۔۔۔۔۔۔‬
‫ہاشم یہ کہہ کر چال گیا‬
‫اور نازلین روتی چلی گئی‬
‫______________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایک ہفتے بعد‬
‫ہاشم روزانہ نازلین سے ملنے جاتا تھا ۔۔۔۔‬
‫اس دن کے بعد سے نا نازلین سہی سے کھا‬
‫پائی تھی نا ہی سو پائی تھی ۔۔۔اس کی‬
‫حالت بہت بری تھی ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوسری طرف ۔۔۔۔۔دانیال کے جاسوسوں‬
‫نے اسے بتایا کہ راشد ملک اور آریان ان کو‬
‫بہت محنت سے تالش کر رہے ہیں اس کی‬
‫بات سن کر دانیال مسکرانے لگا‬
‫ڈھونڈنے دو اچھے سے ۔۔۔۔۔ اس نے طنزیہ‬
‫مسکراہٹ کے ساتھ کہا‬
‫سر وہ چار دن بعد اپنے باس سے ملنے‬
‫والے ہیں۔۔۔۔جاسوس نے بتایا‬
‫یس۔۔۔۔۔۔ پتا لگاؤ کون ہے وہ کمینہ ۔۔۔‬
‫دانیال خوشی سے اچھال تھا‬
‫_____________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں تم سے بہت پیارکرتی ہوں۔۔۔۔۔ میری‬
‫جان ۔۔۔نازلین نے آریان کی گال پر ہونٹ‬
‫رکھا تھا‬
‫میں اس سے بھی زیادہ ۔۔۔۔ آریان اب اس‬
‫کی اوپر آ چکا تھا اس نے نازلین کی گردن‬
‫پر اپنے لب رکھے تھے ۔۔۔۔‬
‫آہ۔۔۔ نازلین کی سسکیاں فضا میں گونجی‬
‫تھی ۔۔۔اس نے آریان کو زور سے خود سے‬
‫بھینچا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!! ایک زور دار چالنے کی‬
‫آواز سے دراب اٹھ کے بیٹھا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے آس پاس دانیال اور ہاشم بیٹھے‬
‫تھے‬
‫دراب تو اٹھ گیا ۔۔۔۔تو اٹھ گیا دراب ۔۔۔‬
‫سچی !! ہاشم اس کی طرف بھاگا‬
‫دانیال دراب کے گلے لگ کر رونے لگا تھا‬
‫جبکہ ہاشم بھی اب انہیں دیکھ کر رونے‬
‫لگا تھا اور ان دونوں کے ساتھ لگ گیا‬
‫اب تینوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا ہوا‬
‫تھا‬
‫میں ٹھیک ہوں۔۔۔ دراب نے ان دونوں کو‬
‫روتا ہوا دیکھ کر مسکرا کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یار مافیا باس ہوں میں۔۔۔۔ اتنی جلدی‬
‫نہیں مرونگا۔۔۔۔ اس نے دونوں کے بال‬
‫سہالتے ہوئے کہا جب ہاشم نے اس کے‬
‫پیٹ پر چپٹ لگائی‬
‫تو چیخا کیوں تھا۔۔۔۔ دانیال کو کچھ دیر‬
‫پہلے والی دراب کی چیخ یاد آئی تو اس‬
‫نے سوال کیا‬
‫کچھ نہیں۔۔۔۔ دراب کو دوبارہ وہ خواب‬
‫یاد آیا اور بیڈ سے اترنے لگا‬
‫کہاں جا رہا ہے ۔۔۔۔ ریسٹ کر ۔۔۔دانیال نے‬
‫اسے واپس بٹھایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں۔۔۔۔ کب سے یہاں ہوں۔۔۔ دراب نے‬
‫سوال کیا‬
‫‪ ۱۲‬دن سے‬
‫واٹ۔۔۔۔‪ ۱۲‬دن ۔۔!! دراب شاک ہوا‬
‫بہت ریسٹ کر لیا اب اس راشد ملک کو‬
‫۔۔۔۔ آریان کو اور خاص طور پر اس نازلین‬
‫کو ۔۔۔سبق سکھانا ہے ۔۔۔ دراب نے چبا چبا‬
‫کر کہا‬
‫دراب راشد اور آریان کے پیچھے ہم نے‬
‫جاسوس چھوڑ دیے ہیں۔۔۔ہمیں پتا چال ان‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کا کوئی باس بھی ہے ۔۔دانیال نے اپنا پالن‬
‫شئیر کیا‬
‫نائس آئیڈیا۔۔۔برو۔۔۔۔ اب سب کو ایک‬
‫ساتھ ماریں گے ۔۔۔دراب نے اس کو داد دی‬
‫اور نازلین ۔۔۔۔ اسی منشن کے سٹور روم‬
‫میں بند ہے ۔۔۔ہاشم نے پریشان ہو کر کہا‬
‫گریٹ۔۔۔۔سب سے پہلے اسے ہی سزادینی‬
‫ہے ۔۔۔۔آج اسی کی وجہ سے میں یہاں‬
‫ہوں۔۔۔ دراب نے شیطانی مسکراہٹ اپنے‬
‫چہرے پر سجائی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب اسے میں نہیں چھوڑونگا ۔۔۔۔میں‬
‫تیرا ہی انتظار کر رہا تھا کہ تو کب اٹھتا‬
‫ہے ۔۔۔اب تو اسے مار ڈال ۔۔۔۔ دانیال نے‬
‫غصے سے کہا‬
‫جس کی بات پر ہاشم نے نم آنکھوں سے‬
‫دراب کو دیکھا تھا‬
‫دراب نے اس کے آنسو دیکھے‬
‫ہاشم روم سے باہر کا چکا تھا‬
‫اوکے میں دیکھتا ہوں اس کے ساتھ کیا‬
‫کرنا ہے ۔۔۔۔تو جا مجھے کچھ کام ہے سوچ‬
‫کر دراب نے جواب دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں کیا کروں ۔۔۔ایک طرف نازلین بے‬
‫قصور ہے اور دوسری طرف دراب جو میرا‬
‫بھائی ہے۔۔۔کاش نازلین نے ایسا نہ کیا‬
‫ہوتا۔۔۔۔۔ہاشم جو کہ روم سے باہر کھڑا تھا‬
‫اب پچھتا رہا تھا‬
‫اندر دراب مشکل سی کھڑا ہوا اور ہاشم‬
‫کو ڈھونڈنے کا سوچا‬
‫وہ پول کے پاس کھڑا رو رہا تھا اور کافی‬
‫گہری سوچ میں ڈوبا ہوا تھا‬
‫تو رو کیوں رہا ہے ۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ نہیں ۔۔۔۔دراب کی بات سن کر ہاشم‬
‫نے اپنے آنسو صاف کیے‬
‫نازلین کےلیے نا۔۔۔۔۔ جیسے دراب نے اپنے‬
‫سوال کا خود ہی جواب دیا‬
‫اسے غلطی ہوئی ہے ۔۔۔۔ وہ بےقصور ہے ۔۔۔‬
‫ہاشم نے آہستہ سا کہا‬
‫سو غلطی ہوئی ہے تو اس کی سزا بھی‬
‫بنتی ہے نا۔۔۔۔۔ دراب نے اونچی آواز سے‬
‫غصے سے کہا‬
‫میں کچھ نہیں کہونگا آئی ٹرسٹ یو‬
‫دراب تو جو کرے گا بہتر ہی ہوگا۔۔۔ہاشم‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نے کہا‬
‫ٹھینک ۔۔۔۔۔ دراب نے ہنس کر اسے گلے لگایا‬
‫___________________‬
‫وہ سٹور روم داخل ہوا تھا‬
‫نازلین اس کے اندر بنی ایک کوٹھری میں‬
‫تھی‬
‫اس نے کوٹھری کھولی اور اندر گیا‬
‫وہ فرش پر پڑی سو رہی تھی‬
‫دراب اس کے ساتھ بیٹھا اور اس کے بال‬
‫سہالنے لگا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بھائی بھائی ۔۔۔۔۔آپ ہو۔۔۔۔۔ نازلین نے ہاشم‬
‫سمجھ کر اٹھ کر اپنا سر اس کی گود میں‬
‫رکھا‬
‫سر کیسے ہیں۔۔۔۔ اس نے روزمرہ کی طرح‬
‫پہال سوال یہی کیا۔۔۔‬
‫کسے سن کر دراب نے اپنا ہاتھ بھینچا تھا‬
‫بولو نا پلیز۔۔۔۔‬
‫تنگ آ کر دراب اٹھ اور اسے بھی پکڑ کر‬
‫کھڑا کیا‬
‫مسز دراب ۔۔۔۔۔۔ یہ درندہ واپس آ گیا ہے‬
‫۔۔۔۔ اس نے چبا چبا کر اپنے لفظ ادا کیے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین جھٹکا لگنے کے باعث تھاڑا پیچھے‬
‫ہوئی ۔۔۔۔‬
‫سر۔۔۔۔ اور مسکرانے لگی‬
‫ہاں۔۔۔۔ یہ درندہ واپس آ گیا ہے ۔۔۔اب تم تو‬
‫گئی ۔۔۔دراب نے اس کے بال اپنی مٹھی‬
‫میں جکڑے تھے اور دروازہ بند کر کے‬
‫وہاں سی نکل گیا‬
‫مجھے معلوم ہے آپ مجھے نقصان نہیں‬
‫پہنچائے گے ۔۔۔۔۔ آنسو پیتے ہوئے اس نے‬
‫یقین سے کہا‬
‫_________________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب یار آرام سے بیٹھ جا ابھی تو سہی‬
‫طرح سے ٹھیک نہیں ہوا۔۔۔ درانیال نے‬
‫اسے کہا‬
‫یار میں ٹھیک ہوں۔۔۔ پلیز۔۔۔۔ دراب کو‬
‫ڈاکٹر کے آنے کا سن کر کوفت محسوس‬
‫ہوئی تھی جب ہی تنگ آ کر اٹھ رہا تھا‬
‫نہیں ڈکٹر آ رہی ہیں اور تجھے چیک بھی‬
‫کرے گے ۔۔۔۔دانیال نے اپنا بیان دیا جس پر‬
‫دراب نے اپنے گھٹنے ٹیکے تھی اور اس کے‬
‫ہاس کوئی چارہ بھی نا تھا‬
‫ڈاکٹر نے آ کر دراب کا معائنہ کیا ۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ اب ٹھیک ہیں۔۔۔۔ ڈاکٹر کی بات سن کر‬
‫دونوں خوش ہو گئے تھے‬
‫سب کچھ دنوں تک یہ دوائی کھانی ہے‬
‫۔۔۔۔ ڈاکٹر نے دانیال کو پرچی دی اور‬
‫داینال وہ دوائی کینے کےلیے فورًا وہاں‬
‫سے چال گیا‬
‫اوکے اب میں چلتا ہوں۔۔۔۔ ڈاکٹر جانے لگا‬
‫ایک منٹ۔۔۔۔مجھے آپ سے ایک کام ہے ۔۔۔۔‬
‫دراب کی بات سن کر ڈکٹر رکا‬
‫جی۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر مجھے دنیا کا بیس آئی اسپیشلسٹ‬
‫چائیے۔۔۔۔کسی کا ٹریٹمنٹ کرنا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے جوش سے کہا‬
‫اوکے میں بھیج دونگا ۔۔۔۔۔ڈاکٹر یہ کہہ کر‬
‫وہاں سے چال گیا‬
‫__________________________‬
‫اتنے کم ٹائم پر ارجنٹ آنے کےلیے آپ کا‬
‫شکریہ ۔۔۔۔۔ دراب نے ڈاکٹر کو کہا جو اگلے‬
‫دن ہی آ گیا تھا‬
‫ڈاکٹر نے اس سے پوچھا کہ کس ال عالج‬
‫کروانا ہے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جب دراب نے اسے نازلین کی حالت کے‬
‫بارے میں آگاہ کیا کہ کیسے اس زہر کا‬
‫اثر اس کی آنکھوں پر پڑا تھا‬
‫ڈاکٹر نے اسے ہاسپیٹل آنے کی آفر دی‬
‫تھی دراب نے اس بات سے انکار کیا تھا‬
‫آپ کو جو بھی چاہیے وہ ادھر ہی آ جائے‬
‫گا۔۔۔۔میں منشن میں ارینج کر دونگا۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کی بات کا جواب دیا‬
‫ڈاکٹر نے کل ہی عالج شروع کرنے کا کہا‬
‫دراب نے ڈاکٹر سے یہ پوچھا کہ اس عالج‬
‫میں کتنا وقت درکار ہے تو ڈاکٹر نے اسے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بیس دن کا کہا تھا جس پر دراب چونک‬
‫گیا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔۔ دراب کو شاک دیکھ کر ڈاکٹر‬
‫حیران ہوا وہ خاموش رہا تھا‬
‫اس کی آنکھیں ٹھیک کرو میں کسی بیمار‬
‫انسان کو سزا دینا پسند نہیں کرتا تم اس‬
‫کی آنکھیں پورے دس دن میں ٹھیک کرو‬
‫۔۔۔۔۔ دراب نے آنکھوں میں غصہ لیے چبا کر‬
‫اپنے لفظ ادا کیے‬
‫لیکن عالج بہت تکلیف دہ ہوتا ہے اور‬
‫بیس دن کا ہی ہے اگر ہم نے دس دن میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا تو پیشنٹ کو اور درد ہوگا۔۔۔۔ڈاکٹر نے‬
‫اس کی معلومات میں اضافہ کیا‬
‫ہاں تو اسے دو درد۔۔۔۔۔ بہت درد دو اسے ۔۔۔‬
‫یہی تو میں چاہتا ہوں۔۔۔۔ دراب نے‬
‫شیطانی مسکان چہرے پر سجائی تھی‬
‫اوکے پھر مجھے کوئی اعتراض نہیں آپ‬
‫کو تو منع بھی نہیں کر سکتا۔۔۔۔ڈاکٹر نے‬
‫مسکرا کر اس کا کندھا تھپتھپایا‬
‫_______________________________‬
‫اگلے دن دراب سٹور روم گیا تو نازلین اہنے‬
‫گھنٹوں کو گھیر کر سورہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کی نظر کھانے پر پڑی جو اس نے‬
‫نہیں کھایا تھا‬
‫دراب نے پاس پڑی ہانی کی بالٹی دیکھی‬
‫اور اٹھا کر نازلین کے اوپر انڈیلی تھی‬
‫وہ ایک جھٹکے سے اٹھی تھی‬
‫کون ہے کون ہے ۔۔۔۔۔۔آہ۔۔۔۔۔ میری آنکھیں‬
‫۔۔۔اپنا چہرہ ملتے ہوئے اس نے چیخنا‬
‫شروع کیا‬
‫اب اٹھو اور چلو۔۔۔۔دراب نے اسے اپنی گود‬
‫میں۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر۔۔۔۔۔ وہ بامشکل کہہ پائی تھی درد سے‬
‫اس کی حالت غیر ہو رہی تھی‬
‫دراب اسے روم میں لے گیا‬
‫ہم کہاں آئے ہیں۔۔۔نازلین نے اس سے‬
‫پوچھا‬
‫روم میں ۔۔۔۔نازلین اس کی بات سن کر‬
‫مسکرانے لگی‬
‫ہنسو مت۔۔۔۔دراب نے اسے بیڈ پر گرایا تھا‬
‫ہیلو۔۔۔۔ کوئی ہے ۔۔۔۔ دراب نے باہر سے‬
‫کسی کو آواز لگائی جب مالزمہ آئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسے تیار کر دو آج اس کا عالج ہونے واال‬
‫ہے ۔۔۔دراب نے مالزمہ کو حکم دیا‬
‫سر سچی میں۔۔۔۔۔ میں پھر دیکھ‬
‫پاؤں۔۔۔۔۔؟ نازلین یہ سن کر ہی خوش ہونے‬
‫لگی تھی‬
‫لیٹس سی ۔۔۔۔ دراب نے ناراضگی سے کہا‬
‫اور چال گیا‬
‫ایک گھنٹے بعد دو داکٹرز آچکے تھے‬
‫وہ اس روم میں ہے ۔۔۔۔۔ اور سارے‬
‫ارینجمنٹ بھی کر دیے ہیں اس کا اچھے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سے عالج کرنا۔۔۔۔۔دراب نے اس روم کی‬
‫کانب اشارہ کیا جدھر نازلین تھی‬
‫نازلین کو محسوس ہوا ۔۔۔۔ تو انہیں سالم‬
‫کیا‬
‫ڈاکٹرز نے اسے بیڈ پر لیٹنے کی ہدایت دی‬
‫۔۔۔۔ نازلین آرام سے بیڈ پر لیٹی‬
‫اس کی ہوائیاں تو تب اڑی جب اسے بیڈ‬
‫پر رسی کی مدد سے باندھا جا رہا تھا‬
‫کیا کر رہے ہو میرے ساتھ چھوڑو مجھے‬
‫۔۔۔ نازلین نے اپنے ہاتھ پاؤں مارنے شروع‬
‫کیے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ ضروری ہے ۔۔۔۔ آگے سے جواب آیا‬
‫نہیں تم لوگ ڈاکٹر نہیں ہو ۔۔۔۔ بھائی سر‬
‫۔۔۔۔۔۔ سر۔۔۔۔بھائی ۔۔۔۔ وہ دراب اور ہاشم کو‬
‫آواز لگانے لگی‬
‫اس کی چیخیں سن کر دراب وہاں آیا‬
‫کیا ہے ۔۔۔۔ سر ۔۔۔سر۔۔۔ بھائی بھائی ۔۔۔۔ یہ‬
‫کیا لگایا ہوا ہے ۔۔۔۔۔ہاشم نہیں ہے یہاں۔۔۔۔‬
‫دراب نے اپنا غصے واال چہرہ لے کر کہا‬
‫سر ۔۔۔دیکھیں یہ لوگ مجھے باندھ رہے‬
‫ہیں۔۔۔۔ نازلین نے اپنے ہاتھ پاؤں چھڑواتے‬
‫ہوئے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ تمہارا عالج کر رہے ہیں چھپ چاپ‬
‫کرنے دو جو یہ لوگ کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے اونچی آواز سے کہا اور وہاں سے چال‬
‫گیا‬
‫نازلین اب چپ ہو گئی تھی‬
‫ڈاکٹر نے اس کے بینڈیج اتارے‬
‫اور اس کی ایک آنکھ کھول کر فلیش‬
‫الئٹ آن کی‬
‫آہ۔۔۔۔درد ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔ نازلین کو ایسا کرنے‬
‫سے درد ہوا تبہی وہ چالنے لگی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر نے ایک بڑی سی مشین لی اور‬
‫نازلین کو اس کے اندر کیا‬
‫جس کے بعد اس مشین کا بٹن آن کیا‬
‫ڈاکٹر نے اسے زبردستی اپنی آنکھیں‬
‫کھولنے کا کہا جس کے بعد اس کی‬
‫آنکھوں کے اندر کچھ شعائیں داخل ہوئی‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔درد ہو رہا ہے۔۔۔۔۔نازلین‬
‫کی چیخیں ساتھ ساتھ جاری تھی‬
‫نازلین بس تھوڑی دیر اور۔۔۔۔۔ ڈاکٹر نے‬
‫اسے پیار سے سمجھایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن وہ چالتی رہی چیختی رہی درد سے‬
‫اس کی جان نکل رہی تھی‬
‫آدھے گھنٹے کے بعد ڈاکٹر نے اسے چھوڑا‬
‫آہ آہ ۔۔۔۔پاپا۔۔۔درد ہو رہا ہے ۔۔۔۔ نازلین کے‬
‫آنسو کی وجہ سے اسے اور درد ہوا تھا‬
‫بس بس ابھی ٹھیک ہو جائے گا۔۔۔ڈاکٹر نے‬
‫اسے دالسہ دیا اور آئی ڈراپ کی بوتل‬
‫اپنے ہاتھ میں لی اور اس کی آنکھوں میں‬
‫دو دو قطرے ڈالے‬
‫کیا تھا یہ ۔۔۔۔ نازلین نے سوال کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین میری بات سنو ۔۔۔۔۔ اب جو میں‬
‫کرونگا کیا پتا اس کی تمہیں سب سے‬
‫زیادہ درد ہو لیکن تمہیں صبر سے کام لینا‬
‫ہوگا اور برداشت کرنا پڑے گا۔۔۔۔۔ڈاکٹر نے‬
‫ہدایت دی‬
‫کیا ہوگا۔۔۔۔اچانک نازلین کی آنکھوں میں‬
‫شدید درد ہونے لگا تھا‬
‫وہ گال پھاڑ کر چیخنے لگی تھی‬
‫آہ۔۔۔۔پاپا مجھے بچائے ۔۔۔۔ مجھے یہ عالج‬
‫نہیں کروانا۔۔۔۔۔ اس کی چیخیں پورے‬
‫منشن میں گونج رہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پاپا ۔۔۔۔بھائی ۔۔۔۔۔ سر ۔۔۔۔ پلیز بچاؤ۔۔۔۔‬
‫مجھے چھوڑو۔۔۔۔۔۔ وہ تڑپ رہی تھی‬
‫ایک اور قطرے ڈاکٹر نے اسے ڈالے جو اس‬
‫کے برداشت کرنے کےلیے کافی تھے‬
‫آہ۔۔۔۔۔۔۔ ہیلپ ۔۔۔۔۔اس نے اپنے ہاتھ اٹھانے‬
‫کی کوشش کی لیکن وہ بندھے ہوئے تھے‬
‫آخر اس کی آنکھوں سے خون نکلنا شروع‬
‫ہو گیا‬
‫بس بس ۔۔۔ہو گیا ہو گیا۔۔۔۔۔ ڈاکٹر نے روئی‬
‫سے اس کی آنکھ صاف کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین درد کی وجہ سے نیم بےہوش ہو‬
‫گئی تھی اس لیے اس کی چیخوں میں‬
‫کچھ کمی آئی‬
‫ڈاکٹر اس کےلیے پریشان ہوا تھا لیکن یہ‬
‫سب بھی ضروری تھا‬
‫اس نے نازلین کی رسیاں کھولی اور اس‬
‫کے رخم صاف کرنے کے بعد بینڈیج سے‬
‫دوبارہ اس کی آنکھیں ڈھانپ دی تھی‬
‫نازلین کی حالت دیکھ کر ڈاکٹر کی‬
‫آنکھیں بھر آئی تھی نازلین پر کمبل اوڑھا‬
‫کر وہ باہر نکال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے خون سے بھری روئی کو باسکٹ‬
‫میں پھینکا‬
‫دراب کو اس کے روم میں نازلین کی‬
‫چیخنے کی آوازیں سنائی دے رہی تھی‬
‫لیکن اس نے کچھ نہ کیا اس نے ڈاکٹر کو‬
‫بھی کچھ باسکٹ میں پھینکتے دیکھا‬
‫۔۔۔۔۔وہ فورًا دیکھنے گیا تھا لیکن شاک ہوا‬
‫تھا‬
‫روئی ساری خون سے بھری تھی دراب‬
‫غصے سے بھرا اپنے روم میں گیا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تمہیں کیوں فرق پڑ رہا ہے دراب ۔۔۔۔اچھا‬
‫ہے نا۔۔۔اسے درد ہو رہا ہے تو۔۔۔۔دراب نے‬
‫سوچا‬
‫_________________________‬
‫رات کو دوبارہ نازلین کے ساتھ وہی عمل‬
‫ہوا تھا جس پر اس نے خود کو بندھتے‬
‫ہوئے دیکھ کر دوبارہ چالنا شروع کیا تھا‬
‫لیکن ڈاکٹر نے اسے زبردستی باندھا اور‬
‫اس کا عالج کرنا شروع کیا ۔۔۔۔ نازلین کی‬
‫چیخین دوبارہ منشن میں گونجی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر نظر نہیں آ رہا کہ نازلین کتنا چیخ‬
‫رہی ہے ۔۔۔۔دراب نے روم میں آ کر غصے‬
‫سے کہا‬
‫سر بچا لیں مجھے پلیز۔۔۔۔ نازلین نے دراب‬
‫کی آواز سنی تو روتے ہوئے کہا‬
‫ایک منٹ۔۔۔۔دراب نے ایک کپڑا لیا اور‬
‫نازلین کے منہ کے اندر ڈال دیا۔۔۔‬
‫سر یہ ۔۔۔ڈاکٹر دراب کی اس حرکت پر‬
‫حیران ہوا تھا‬
‫مجھے یہ شور کی آلودگی پسند نہیں ہے‬
‫۔۔۔۔۔سو اب آپ اس کا عالج کر سکتے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہیں۔۔۔۔۔ بغیر کسی چیخوں کے ۔۔۔۔دراب نے‬
‫آرام نے ڈاکٹر کو کہا‬
‫اممممم۔۔۔۔۔نازلین اس کپڑے کی وجہ سے‬
‫چیخ بھی نہیں پا رہی تھی‬
‫دراب باہر نکال تو ہاشم کو دیکھا جس کی‬
‫آنکھوں میں آنسو تھے‬
‫ہاشم پلیز۔۔۔۔۔ مجھے یہ سب کرنے دو ۔۔۔‬
‫دراب نے اس کا ہاتھ تھاما‬
‫مجھے پتا ہے دراب تم جو کرو گے سہی‬
‫کرو گے ۔۔۔ لیکن اتنی درد؟؟؟؟ ہاشم نے‬
‫اس سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو چلے ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر کو اپنا کام کرنے دو۔۔۔‬
‫دراب اسے وہاںسی لے گیا‬
‫اس بار بھی نازلین کی آنکھوں سے خون‬
‫نکال تھا ۔۔۔۔چیخوں کی مدھم آواز اب اس‬
‫کے اندر ہی دب گئی تھی ۔۔۔۔۔ دوبارہ‬
‫بیہوش ہو چکی تھی ڈاکٹر نے اس کی‬
‫آنکھوں سے خون صاف کیا‬
‫اس روئی کے ساتھ وہ باہر گیا کدھر ہاشم‬
‫اور دراب باتیں کر رہے تھے‬
‫ہاشم کی نظر اتنے خون پر ہڑی تو دوڑ کر‬
‫ڈاکٹر کے پاس گیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر یہ خون ۔۔۔۔۔؟؟؟ اس کے ہوش اڑے‬
‫تھے‬
‫گھبرانے کی بات نہیں ہے ۔۔۔۔اس کا کورنیا‬
‫صاف کرنا ہے اور اس خون کی مدد سے‬
‫ہی زہر باہر آئے گا۔۔۔۔‬
‫لیکن۔۔۔۔ہاشم پریشان تھا‬
‫اسے یہ سب فیس کرنا ہوگا۔۔۔۔ ہم کچھ‬
‫نہیں کرسکتے ۔۔۔ ڈاکٹر نے اس کی بات‬
‫سمجھی‬
‫کیا میں اس سے بات کر سکتا ہوں۔۔۔۔‬
‫ہاشم نے پوچھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری ۔۔۔درد کی وجہ سے وہ بیہوش ہو‬
‫جاتی ہے اسے ریسٹ کی ضرورت ہے ۔۔۔یہ‬
‫سن کر ہاشم ڈھے گیا تھا‬
‫میں کیوں نہیں اس کےلیے کچھ کر پا رہا‬
‫کیوں۔۔۔۔۔۔ میں نے اسے وعدہ کیا تھا کہ‬
‫میں اسے بچاؤں گا۔۔۔۔۔ اسے اپنی بہن بنایا‬
‫ہاشم رونے لگا تھا‬
‫دراب نے اسے اس حالت میں دیکھا تو‬
‫ہاشم کا برا لگا تھا‬
‫_____________________________‬
‫دراب اپنے روم میں گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ کیا ہو رہا ہے مجھے ویسے بھی یہ سب‬
‫اس کی بھالئی کےلیے ہے ۔۔۔۔۔عالج میں‬
‫درد تو ہوگا ہی ۔۔۔دراب اب یہاں وہاں‬
‫گھوم کر خود کو دالسہ دے رہا تھا اس نے‬
‫اس کے بعد اپنے جاسوس کو کال مالئی‬
‫تھی‬
‫پتا لگاؤ کہ باس کون ہے ۔۔۔۔۔دراب کو خبر‬
‫ملی کے کل دونوں راشد اور آریان اپنے‬
‫باس سے ملنے جا رہے ہیں‬
‫___________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رات کو نازلین بغیر کوئی تاثر لیے اپنے‬
‫بیڈ پر لیٹی تھی‬
‫ہاشم کھانا لے کر اس کے روم میں داخل‬
‫ہوا‬
‫کھانا کھا لو۔۔۔نازو ۔۔۔۔ لیکن نازلین نے ہاشم‬
‫کی اس بات پر کوئی ری ایکٹ نہ کیا‬
‫اچھی بچی چلو اپنا منہ کھولو ۔۔آ۔۔۔ہاشم‬
‫نے اسے بچوں کی طرح ٹریٹ کیا‬
‫بھائی میرا موڈ نہیں ہے آپ یہاں رکھ دو‬
‫میں کھا لونگی ۔۔۔۔نازلین نے اپنا چہرہ‬
‫سائیڈ پہ موڑا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں تم نہیں کھاؤ گی ۔۔۔۔چلو اپنا منہ‬
‫کھولو ۔۔۔ہاشم نے فورس کیا تو اس نے‬
‫تھوڑا سا کھایا‬
‫لیکن غنودگی کی وجہ سے وہ سو گئی‬
‫_____________________‬
‫اگلے دن‬
‫دراب کے جاسوسوں نے دو بندوں کو اس‬
‫گھر سے نکلتے دیکھا‬
‫چلو مشن مکمل کرے۔۔۔۔انہوں نے اب‬
‫پیچھا کرنا شروع کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تیس منٹ کا پیچھا کرنے کے بعد جب وہ‬
‫مڑے تو ان جاسوسوں نے اپنی شکل‬
‫دکھائی‬
‫شٹ نشانہ چک گیا۔۔۔۔۔ جاسوس نے دیکھا‬
‫تو وہ کوئی اور لوگ تھے‬
‫وہ دوبارہ اس گھر گئے لیکن وہاں آریان‬
‫اور راشد موجود نہ تھے‬
‫سر وہ دونوں ہمیں چکما دے کر بھاگ گئے‬
‫۔۔۔۔۔ اس نے دراب کو فون لگایا‬
‫شٹ۔۔۔۔ راشد ملک چھوڑونگا نہیں میں‬
‫تمہیں۔۔۔ دراب نے غصے سے اپنا موبائل‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیوار پر مارا تھا‬
‫______________________‬
‫وہ دونوں کار میں بیٹھے تھے‬
‫انکل گڈ آئیڈیا اگر ہمارے پیچھے کوئی‬
‫جاسوس بھی ہوگا تو اب وہ ہمارے بارے‬
‫میں جان نہیں پائے گا ۔۔۔۔۔یہ آریان کی‬
‫آواز تھی‬
‫ہمم۔۔۔مجھے لگ رہا تھا کوئی تو ہے ہمارا‬
‫پیچھا کرنے واال اسلیے میں نے ان دونوں‬
‫بندوں کو ہمارے کپڑے پہنا کر پہلے باہر‬
‫بھیجا ۔۔۔۔راشد نے ہنس کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاہاہاہااور دراب شاہ پورے سو فیصد بدو‬
‫بن گیا ہے ۔۔۔۔۔ آریان نے قہقہہ لگایا‬
‫آج باس سے بات کرے گے اور نازلین کو‬
‫اس ناس کی مدد سی بچائیں گے ۔۔۔۔۔ اگال‬
‫پالن راشد نے آریان سے ڈسکس کیا‬
‫کچھ دیر بعد وہ دونوں ایک بہت ہی بڑی‬
‫حویلی میں داخل ہوئے تھے‬
‫اس حویلی میں ایک عالیشان کمرہ تھا‬
‫دونوں نے مل کر دروازہ کھوال‬
‫جب باس ایک کرسی پر بیٹھا تھا اس کی‬
‫انگلیاں ایک ٹیبل پر ناچ رہی تھی پورا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کمرہ اندھیرے میں گھرا تھا لیکن صرف‬
‫اس شخص کی انگلیاں کی نظر آئی تھی‬
‫بہت خوب آریان تم نے ان ہر بہت بہادری‬
‫سے حملہ کیا تھا۔۔۔۔ایک بھاری آواز سے‬
‫باس نے آریان کی تعریف کی‬
‫اور راشد تم نے بھی بہت اچھا کام کیا ہے‬
‫تمہاری وجہ سے ہم نے دراب کا بہت سارا‬
‫سونا چرا لیا ہے‬
‫سر ٹھینک لیکن ہم اسے مارنے میں ناکام‬
‫ہو گیے ۔۔۔آریان نے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کوئی بات نہیں اب تم دونوں چھٹیوں پر‬
‫چلے جاؤ بیشک۔۔۔۔باس نے حکم دیا‬
‫لیکن سر۔۔۔۔ نازلین ان کے قبضے میں ہے‬
‫۔۔۔۔۔اور دراب روز اسے ٹارچر کرتا ہے‬
‫اوکے ۔۔۔۔۔ اسے میں دیکھ لونگا۔۔۔۔ تم‬
‫دونوں ابھی میرے لیے خطرہ بن سکتے‬
‫ہو۔۔۔۔اور ویسے بھی دراب صرف میرا‬
‫دشمن ہے اور اب اسے مارنا میری ذمہ‬
‫داری ہے ۔۔۔۔باس نے کھڑک کر کہا‬
‫میں بھی ۔۔۔۔۔ دیکھنا چاہتی ہوں پلیز‬
‫مجھے دراب کی ایک دفعہ مری کوئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫الش دیکھنی ہے ۔۔۔۔۔۔راشد نے اپنے باس‬
‫سے التجا کی‬
‫دراب نے جو میرے ساتھ کیا اس کا بدلہ‬
‫تو میں ہی لونگا۔۔۔۔۔‬
‫اوکے باس۔۔۔۔۔ دونوں نے کہا‬
‫یہ لو آسٹریلیا کی ٹکٹس۔۔۔۔۔۔ آج ہی چلے‬
‫جاؤ اور نازلین کو میں بچا لونگا‬
‫______________________________‬
‫ہاشر دراب کے سامنے کھڑا تھا‬
‫سو ہاشر اب تم مجھے بتاؤ کہ جب حملہ‬
‫ہوا تھا تو تم اس وقت کہاں تھے ۔۔۔۔ دراب‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نے اس کے آنے کا ویٹ کیا اور جب وہ آیا‬
‫تو اس سے سوال کیا‬
‫سر مجھ پر اس وقت کسی نے بیہوشی کا‬
‫رومال رکھا اور مجھے بیہوش کر دیا تھا‬
‫نہیں تو میں سب کو مار دیتا ۔۔۔۔۔۔ ہاشر‬
‫نے بہت ہی صفائی سے جھوٹ بوال‬
‫تو پھر اتنے دنوں سے کہاں تھے ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے آنکھوں میں چنگاری لیے اسے دیکھا‬
‫سر مجھے کڈنیپ کیا گیا تھا۔۔۔۔ اس نے‬
‫ایک اور جھوٹ بوال‬
‫کیسے بچے پھر۔۔۔۔دراب نے اگال سوال کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر میں کسی طرح بھاگ گیا۔۔۔‬
‫مجھے تم پر یقین نہیں آ رہا ۔۔۔۔دراب نے‬
‫اسے جانچا‬
‫سر میرا یقین کرے ۔۔۔۔۔ ہاشر نے دراب نے‬
‫گھٹنے پکڑے‬
‫تم آج سے ایک معمولی گارڈ ہو۔۔۔۔۔ اور‬
‫تمہاری سیلری تیس ہزار نہیں بلکہ دس‬
‫ہزار ہے اوکے ۔۔۔۔۔۔ دراب نے اپنی ٹانگ‬
‫چھڑوائی‬
‫اوکے سر۔۔۔۔‬
‫جاؤ اور اب اپنا کام کرو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫__________________________‬
‫نازلین اٹھی تو اسے اپنی آنکھوں میں‬
‫شدید درد ہو رہا تھا‬
‫بھائی بھائی۔۔۔ وہ رونے لگی تھی‬
‫دراب اور ہاشم کھانا کھا رہے تھے جب‬
‫اس کی آواز سنی‬
‫ہاشم نے اپنا کھانا چھوڑا اور اس کی‬
‫طرف بھاگا‬
‫کیا ہوا نازو۔۔۔۔ہاشم نے اس کو تھپکی دی‬
‫بھائی بہت درد ہو رہا ہے بہت زیادہ ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے اس کے بازو پر اپنا سر ٹکایا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشم مجبور تھا اس کے پاس کوئی چارہ‬
‫نہ تھا کہ وہ کچھ کر پاتا‬
‫اتنے میں ڈاکٹر آ چکا تھا‬
‫آپ سب باہر جائے ۔۔۔۔۔ پیشنٹ کا عالج‬
‫شروع ہونے واال ہے‬
‫ہاشم انہیں کام کرنے دے ۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے باہر جانے کا کہا‬
‫پلیز نہیں بھائی بچا لو۔۔۔۔۔ نازلین چالنے‬
‫کے ساتھ ہاشم کو جانے سے روک رہی‬
‫تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے ہاشم کا ہاتھ پکڑا اور اسے اہنی‬
‫طرف کھینچا‬
‫نازلین کا عالج شروع ہوا ڈاکٹر نے اسے‬
‫قطروں کے بعد دوائی دینے کا کہا جس‬
‫سے درد کم ہوگا تو وہ مان گئی‬
‫اس نے جیسے ہی قطرے ڈالے تو پورا‬
‫منشن اس کی چیخوں سے گونج اٹھا تھا‬
‫یہ سب کچھ دراب کا صبر جواب دینے کے‬
‫لیے کافی تھا‬
‫آخر کار وہ نازلین کے روم میں گیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسے کوئی دوائی دو کیا دکھ نہیں رہا کتنا‬
‫پین ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔ الل بھبھوکا چہرہ لیے‬
‫اس نے کہا‬
‫ڈاکٹر نے اسے دوائی دی اور اس کی وجہ‬
‫سے وہ سو گئی‬
‫دراب کی نظر اس کی آنکھوں پر پڑی جو‬
‫خون سے لت پت تھی‬
‫ڈاکٹر پلیز اسے صاف کرے۔۔۔۔ اس نے فورًا‬
‫اپنی نظریں پھیریں‬
‫ڈاکٹر نے اس کی آنکھیں صاف کی جس‬
‫کے بعد اس نے فورًا فورًا نازلین کو گلے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سے لگایا اس کی قربت کو محسوس کرتے‬
‫ہوئے نازلین اور زیادہ رونے لگی تھی‬
‫ششش۔۔۔۔ہو گیا ۔۔۔۔۔ دراب نے اس کے کان‬
‫کے ہاس جھک کر کہا‬
‫آہ نہیں بہت درد ہو رہا ہے ۔۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫اسے زور سا خود میں بھینچا اور دوبارہ‬
‫بے ہوش ہو گئی‬
‫دراب نے بیڈ پر لٹایا‬
‫ڈاکٹر میں اس کا عالج جلدی چاہتا تھا‬
‫لیکن یہ درد۔۔۔؟؟؟؟ اس نے ڈاکٹر کو دیکھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری لیکن یہ ہوتا ہے ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے اسے‬
‫تسلی دی‬
‫اتنا ٹائم اور لگے گا۔۔۔؟؟؟؟؟ دراب کے‬
‫پوچھنے پر ڈاکٹر نے اسے دس دن کا بتایا‬
‫شٹ۔۔۔۔۔ دراب کو غصہ آیا کہ اسے اور درد‬
‫سہنا ہے‬
‫لیکن اگر آپ کہے تو ہم نازلین کو ہپنوٹائز‬
‫کر سکتے ہیں۔۔۔۔پھر عالج کرتے ہیں ۔۔۔۔‬
‫تب پین نہیں ہوگا۔۔۔۔ ڈاکٹر نے مشورہ دیا‬
‫ہپنوٹائز۔۔۔۔۔؟؟ دراب حیران ہوا‬
‫جی ۔۔۔۔اسے لگے گا کہ وہ سو رہی ہے ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا لیکن دیہان سے کیونکہ یہ عمل الٹا‬
‫بھی پڑ سکتا ہے ۔۔۔دراب نے کہا‬
‫نہیں آپ بےفکر رہے میں یہ سب احتیاط‬
‫سے کرونگا۔۔۔۔‬
‫__________________________‬
‫شام کو دراب نے نازلین کے روم میں‬
‫جھانکا‬
‫وہ ایک کونے میں چپ بیٹھی تھی‬
‫نازو۔۔۔۔میں ۔۔۔۔میں تمہیں اپنے سینے سے‬
‫لگانا چاہتا ہوں ۔۔۔۔لیکن تم نے غلط ۔۔۔بہت‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫غلط کیا ہے ۔۔۔۔اس چیز کا تمہیں احساس‬
‫ہونا چاہیے ۔۔۔۔ وہ وہاں سے چال گیا‬
‫اس کی بات ہاشم نے سنی تھی اور‬
‫مسکرایا تھا‬
‫دراب تو اس سے پیار کرتا ہے اور تجھے‬
‫بھی اس چیز کا احساس ہونا چاہیے ۔۔۔۔‬
‫اس نے شکر کیا کہ دراب اب پہلے جیسا‬
‫نہیں رہا ۔۔۔۔‬
‫ڈاکٹر دوبارہ آ چکا تھا‬
‫دروازہ کھلنے کی آواز سن کر اس نے‬
‫چھپنے کی کوشش کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے بیڈ کو اپنے ہاتھ سے ٹچ کیا اور‬
‫دوڑ کر اس نے نیچے گھس گئی‬
‫نہیں مجھے اپنا عالج نہیں کروانا۔۔۔۔۔ زور‬
‫کی طرح اس وقت بھی اس نے شور‬
‫مچایا‬
‫ڈاکٹر نے گھٹنوں کی مدد سے نیچے بیٹھ‬
‫کر بیڈ کے نیچے جھانک کر اس کی منتیں‬
‫کی لیکن وہ نا مانی‬
‫ڈاکٹر باہر گیا اور ہاشم اور دراب کو اس‬
‫کا بتایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پہلے ہاشم اس کے روم میں گیا اور اسے‬
‫تیار کرنے کی کوشش کی لیکن نازلین ہر‬
‫اس کی کسی بات کا اثر نا ہوا‬
‫وہ رینک کر اور پیچھے چلی گئی اور بیڈ‬
‫کے کونے میں چھپ گئی‬
‫ہاشم تو جا کر اپنا کام کر میں دیکھتا‬
‫ہوں۔۔۔۔۔۔ دراب وہاں آ چکا تھا‬
‫نازلین اگر تم دو منٹ کے اندر باہر نہیں‬
‫آئی تو میں تمہارے پاپا کو مار دونگا۔۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے گھٹنوں کے بل بیڈ کر اس کی‬
‫جانب دیکھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ سب وہ فورًا باہر آئی‬
‫دیکھنا میں درد سے مر جاؤں گی ۔۔۔۔۔‬
‫دیکھ لینا۔۔۔۔ وہ رونے کے ساتھ ساتھ‬
‫اونچا انچا چالنے لگی‬
‫ششش آج سے درد نہیں ہوگا۔۔۔۔نہیں ہوگا‬
‫درد۔۔۔یہ سن کر ہی دراب سے اسے اپنی‬
‫گود میں اٹھایا تھا‬
‫جی نہیں ہوگا۔۔۔داکٹر نے دراب کی ہاں‬
‫میں ہاں مالئی‬
‫یہ تمہیں ہپنوٹائز کرے گے ۔۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫نازلین کے بالوں کو پیچھے اڑیستے ہوئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کہا‬
‫جوک مت مارو جب مجھے دکھائی ہی‬
‫نہیں دیتا تو یہ ہپنوٹائز کیسے کرے گے۔۔۔۔۔‬
‫نازلین کو غصہ آیا‬
‫دراب نے ڈاکٹر کی جانب دیکھا‬
‫ہوگا۔۔۔۔ ڈونٹ وری ۔۔۔ڈاکٹر نے مسکرا کر‬
‫کہا‬
‫نہیں میں پھر بھی نہیں جاؤں گی ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین دراب کے ساتھ چپک گئی اور اس‬
‫کی گردن کے گرد ہاتھوں سے گھیرا ڈاال‬
‫آپ ایسے ہی عالج کر دو۔۔۔۔ دراب نے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں ایسے ممکن نہیں‬
‫دراب نے اسے زبردستی بیڈ پر لٹایا‬
‫نہیں۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔۔ نازلین نے بہت اصرار کیا‬
‫دراب مے اس کے دونوں ہاتھ اپنے ہاتھ‬
‫میں جکڑے‬
‫ڈاکٹر نے اس کی بینڈیج اتاری‬
‫اس کے بعد دوبارہ سے اس کی آنکھوں‬
‫میں شعائیں ڈالی گئی تھی‬
‫درد ہو رہا۔۔۔۔۔۔ نازلین تڑپ رہی تھی‬
‫ششش۔۔۔۔بس ہوگیا۔۔۔۔ دراب نے اس کے‬
‫بال سہالئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے بعد ڈاکٹر مے اسے ہپنوٹائز کرنا‬
‫شروع کیا‬
‫نازلین۔۔۔۔۔آپ اپنی آنکھیں بند کرے اور‬
‫میوزک سنے ۔۔۔ڈاکٹر نے ہدایت کی اور‬
‫اپنے موبائل میں میوزک چالیا‬
‫اس کے بعد ائیر پلگ نازلین کے کانوں میں‬
‫لگایا اور دوسرا دراب کو دیا‬
‫دراب نے ڈاکٹر کو باہر جانے کا اشارہ کیا‬
‫ڈاکٹر باہر گیا تو دراب بھی اس کے‬
‫پیچھے باہر آیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر میوزک سے ہپنوٹائز۔۔۔؟۔؟؟وہ حیران‬
‫ہوا تھا‬
‫یس ۔۔۔۔اس ٹاپک پر میں نے‬
‫اسپیشالئزیشن کی ہے ۔۔۔اگر ایک شخص‬
‫کسی خاص میوزک پر اپنی توجہ دے‬
‫گا۔۔۔۔۔ تو وہ شخص ہپنوٹائز ہوگا ۔۔۔۔اور‬
‫اس میوزک کے تحت میں نے دو سو‬
‫پیشنٹ کو ہپنوٹائز کیا ہے ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے‬
‫مسکرا کر کہا‬
‫رئیلی ۔۔۔۔۔۔ایکسپرٹ ہیں آپ۔۔۔۔۔ گڈ۔۔۔۔‬
‫دراب نے دل سے تعریف کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دونوں اس کے بعد دوبارہ سے روم میں‬
‫انٹر ہوئے‬
‫تو لڑکی کون ہو تم ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے میوزک‬
‫بند کیا‬
‫نازلین ملک ۔۔۔۔ اس نے کہا‬
‫تم ابھی کہاں ہو۔۔۔۔؟‬
‫پتا نہیں ۔۔۔۔‬
‫لچھ محسوس ہوا۔۔۔؟؟؟ ڈاکٹر نے اس کے‬
‫ہاتھ پر چٹکی کاٹی‬
‫نہیں‬
‫دراب یہ سب دیکھ کر شاک ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر نے اس کی بینڈیج کھول کر ڈراپ‬
‫ڈالے‬
‫اس کے بعد خون نکال جو ڈاکٹر نے روئی‬
‫کی مدد سے صاف کیا لیکن نازلین بالکل‬
‫نارمل تھی‬
‫یہ کب اٹھ جائے گی ۔۔۔۔۔۔دراب نے آگے بڑھ‬
‫کر اس کے ماتھے پر لب رکھے‬
‫تھوڑی دیر میں خود ہی ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر نے‬
‫جواب دیا‬
‫___________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین سو رہی تھی جبکہ دراب اس کے‬
‫ساتھ لیٹے اسے ہی دیکھ رہا تھا‬
‫نازلین ذرہ سا نیند میں کسمائی تھی‬
‫دراب نے اس کا چہرہ تھام کر اس کی گال‬
‫پر دہکتے لب رکھے تھے‬
‫دراب۔۔۔۔۔۔ نازلین نے آہستہ آواز میں اس کا‬
‫نام پہلی مرتبہ لیا اور نیند سے اٹھی‬
‫پھر سے بولو۔۔۔۔۔ دراب مبہوت بنا اسے‬
‫دیکھ کر بوال‬
‫نازلین نے اپنے ہاتھوں سے اسے ٹٹوال‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسے تالش کر کے اس کے سینے میں اپنا‬
‫چہرہ چھپا گئی‬
‫دراب نے خوشی سے اسے اپنے سینے سے‬
‫لگایا‬
‫نازلین ۔۔۔۔بولو نا۔۔۔۔ دراب نے اس کی کمر‬
‫تھپتھپائی‬
‫کیا سر۔۔۔۔۔ وہ اور بھی اس کے سینے کے‬
‫اندر چھپی‬
‫اف۔۔۔۔۔سر نہیں میرا نام بولو۔۔۔۔‬
‫نہیں آپ سر میں آپ کا نام کیسے لے‬
‫سکتی ۔۔۔شرم سے نازلین کا چہرہ الل ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مجھ سے مستی ۔۔۔۔۔!!!! دراب نے‬
‫مسکراہٹ دبائی‬
‫نہیں ۔۔۔۔‬
‫نازلین بولو نا پلیز۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔دراب۔۔۔ نازلین نے لفظ دبا کر ادا‬
‫کیا‬
‫ایک اور بار۔۔۔۔ دراب مسکرایا‬
‫دراب۔۔۔۔۔۔ نازلین نے اس کے کان میں‬
‫جھک کر کہا دراب اس کے اس انداز میں‬
‫اس قدر بہکا تھا کہ نازلین کی گردن پر‬
‫اس نے اپنے لب رکھے گے اس کی شہہ رگ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پر اپنے دہکتے لبوں سے اس کی سانسوں‬
‫کو جوش سے محسوس کرنے لگا‬
‫اااہنننہہہہ۔۔۔۔۔ دراب۔۔۔۔نازلین جیسے‬
‫مدہوش ہو چکی تھی‬
‫نازلین ۔۔۔۔۔ ایسے بہکا بہکا نام مت بالؤ‬
‫نہیں تو تمہیں آنکھوں کی بجائے کہیں‬
‫اور پین ہو گی ۔۔۔۔دراب نے مسکا لگایا‬
‫یہ سن کر نازلین نے دراب پر اپنی گرفت‬
‫مضبوط کی‬
‫دراب نے اس کے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں‬
‫میں لیا اور چبانے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بےبی ۔۔۔۔ کیا اب آئیز پین کر رہی‬
‫ہیں۔۔۔۔۔؟؟؟‬
‫نہیں۔۔۔۔ نہیں ہو رہا ٹھینک یو۔۔۔۔۔ مجھے‬
‫تو دو فیصد بھی نہیں ہورہا۔۔۔۔ اس نے‬
‫دراب کے ہونٹوں کے کونے پر مسکرا کر‬
‫اپنے لب رکھے‬
‫اوہ ۔۔۔۔ اب خوش ؟؟؟‬
‫بہت خوش ۔۔۔ نازلین ہنسی‬
‫اچھا تو میرا گفٹ۔۔۔؟؟؟ دراب نے اپنی‬
‫انگلی تھوڑی پر رک کر سوچا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آپکا گفٹ ۔۔۔۔۔ام۔۔۔۔ سوچو گی ۔۔۔ نازلین نے‬
‫سوچا کر کہا‬
‫نہیں ایک پورا دن تم میرے نام کرونگی‬
‫۔۔۔۔ صبح بھی ۔۔۔۔دوپہر بھی ۔۔۔۔شام بھی‬
‫۔۔۔۔اور۔۔۔۔خاص طور پر رات۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے اپنی بانہوں میں لیا‬
‫آپ میں شرم نہیں ہے ۔۔۔۔ اس کا مطلب‬
‫سمجھ کر نازلین الل ٹماٹر ہوئی تھی‬
‫اہاہاہاہاہہاہاہا آئی نو۔۔۔۔۔ دراب ہنسا تھا‬
‫سر۔۔۔۔نازلین نے اسے دیکھا‬
‫ہممم۔۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری ۔۔۔ نازلین نے جھجک کر اس سے‬
‫علیحدہ ہوتے اپنے کان پکڑ کر کہا‬
‫کیوں۔۔۔۔۔۔ دراب کنفیوز ہوا‬
‫________________________________‬
‫معافی کیوں۔۔۔۔۔؟؟؟؟ دراب نے اس کے‬
‫ہاتھ کانوں پر دیکھے تو حیران ہوا‬
‫مجھے معاف کردے میں آ پر یقین نہیں‬
‫کیا میں نے آریان پر یقین کیا‬
‫وہ آریان نے مجھے بتایا کہ آپ پاپا پر ظلم‬
‫کر رہے ہیں اور مجھ سے آپ جھوٹ بولتے‬
‫ہیں۔۔۔۔اسی نے وہ پین دیا۔۔۔۔ائم سوری ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں نے آریان کو بوال تھا۔۔۔۔۔۔ نازلین‬
‫ہچکیاں لے کر بتا رہی تھی اس کی‬
‫سسکیوں میں اضافہ ہوا۔۔۔۔۔۔ کہ وہ آپ۔۔۔‬
‫آپ کوہ رٹ نہ کرے لیکن ہاشم بھائی نے‬
‫بتایا کہ آپ کو گولی ماری پاپا نے ۔۔۔۔پاپا‬
‫اچھے نہیں ہیں۔۔۔۔ایم سوری‬
‫دراب چپ چاپ اسے سن رہا تھا‬
‫ایم سوری ۔۔۔۔ آگے بڑھ کر وہ دراب کے گلے‬
‫لگی‬
‫بولو نا ۔۔۔۔ آپ کو کہا گولی لگی ہے ؟؟؟‬
‫ابھی بھی پین ہے ۔۔۔۔ ؟؟؟؟ نازلین نے روتے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہوئے کہا‬
‫ہاں۔۔۔ بہت پین ہے ۔۔۔‬
‫ایم سوری میں پاپا نے سے پیار کیا تھا‬
‫میں کیسے دیکھ سکتی تھی ان پر ٹارچر‬
‫ہوتے ہوئے ۔۔۔۔‬
‫میں نے ان پر ٹارچر نہیں کیا۔۔۔۔ دراب نے‬
‫چبا چبا کر سخت لہجے میں کہا‬
‫مجھے پتا ہے ہاشم بھائی نے مجھے بتایا‬
‫لیکن مجھے پہلے نہیں پتا تھا ۔۔۔نازلین نے‬
‫اس کا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں‬
‫تھامتے ہوئے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تمہیں مجھ پر یقین نہیں تھا۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫آہستہ سا شکوہ کیا‬
‫سوری سوری ۔۔۔۔ آپ کو جو سزا دینی ہے‬
‫دے سکتے ہیں۔۔۔۔نازلین کی بات سنتے ہی‬
‫دراب نے اس کی گردن کو اپنے دونوں‬
‫ہاتھوں میں لیا تھا‬
‫پنشمنٹ ۔۔۔؟؟؟ ڈیم اٹ۔۔۔۔ یو نو میں‬
‫تمہیں پنش نہیں کر سکتا۔۔۔۔۔دراب نے اپنے‬
‫ہاتھوں کو اس کی گردن پر رینگتے ہوئے‬
‫کہ کر ایک جھٹکے سے اس کی گردن‬
‫چھوڑی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ بری طرح کھانسنے لگی تھی اور دراب‬
‫کا کندھا اس نے سہارے کےلیے تھام لیا تھا‬
‫نہیں کر پاتا پنش تجھے ۔۔۔۔۔ میں نے بہت‬
‫کوشش کی پر نہیں دے پاتا۔۔۔۔ دراب نے‬
‫فورًا اس کے گلے لگتے ہوئے کہا‬
‫ک۔۔۔۔کیوں۔۔۔۔ اس نے کھانستے ہوئے کہا‬
‫مجھے نہیں معلوم لیکن مجھ سے نہیں‬
‫ہوپاتا‬
‫ائم سوری سر پلیز۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔۔لیکن تمہیں دیہان سے میری بات‬
‫سننی ہو گی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے ۔۔۔۔ نازلین نے جھٹ سے کہا‬
‫تمہارے پاپا اچھے انسان نہیں ہیں تمہیں‬
‫یہ بات جلد سے جلد ایکسپٹ کرنا ہوگی‬
‫۔۔۔‬
‫پاپا ۔۔اچھے کیوں نہیں ہیں۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫سوال کیا‬
‫نازلین۔۔۔!!!!!! انہوں نے ہی بمب بالسٹ‬
‫کروایا ۔۔۔انہوں نے ہی ہمارا سونا چروایا‬
‫۔۔۔۔ انہی سے ہمارے سارے گارڈز کو برے‬
‫طریقے سے مارا۔۔۔۔انہی نے ہی مجھ پر‬
‫گولی چالئی۔۔۔۔دراب نے سختی سی اپنے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لفظ ادا کیے جیسے لفظوں سے ہی کاٹ‬
‫ڈالے‬
‫یہ سن کر نازلین رونے لگی ۔۔۔۔ سر مجھے‬
‫سمجھ نہیں آ رہا کس پر یقین کروں۔۔۔وہ‬
‫اونچا اونچا رونے لگی‬
‫ششش۔۔۔۔ششش۔۔۔۔ کچھ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔ رو‬
‫مت۔۔۔۔ جب تمہاری آئیز ٹھیک ہو جائے‬
‫پھر میں تمہیں پروف دونگا۔۔۔۔دراب نے‬
‫اسے گلے لگایا‬
‫سر۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شش۔۔۔۔ رو مت ۔۔۔تب تک ریسٹ کرو اوکے‬
‫۔۔۔۔؟؟؟؟‬
‫اوکے ۔۔۔۔۔ نازلین نے اپنے آنسو صاف کیے‬
‫دراب جانے لگا جب نازلین نے اس کا ہاتھ‬
‫تھاما‬
‫کیا میں آپ کے زخم اپنے ہاتھ سے چھو‬
‫سکتی ہوں۔۔۔۔؟‬
‫اس کی اس ڈیمانڈ پر دراب شاک ہوا‬
‫نازلین اٹس اوکے‬
‫لیکن ۔۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین ۔۔۔۔ کم آن۔۔۔۔ لیٹو اور ریسٹ کرو۔۔۔۔‬
‫اس نے اپنی بات پر زور دیا‬
‫———————————————————‬
‫‪۱۱‬‬
‫دراب نے ہاشم نے دلشاد کے بارے میں‬
‫ہوچھا جس ہر ہتا چال کہ اس کی سہیلی‬
‫کی طبیعت نہیں ٹھیک سو وہ وہاں گئی‬
‫ہے دراب نے ہاشم کو سیکورٹی الرٹ کا‬
‫کہا تھا اور خود سیکیورٹی چیک کرنے لگا‬
‫ہاں۔۔۔ہاں۔۔۔ہوجائے ۔۔۔۔۔۔ اس کے کانوں میں‬
‫آواز پڑی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا ہوجائے گا۔۔۔؟؟؟؟ وہ چیخا۔۔۔۔۔ تھا‬
‫جس کی وجہ سے فون ہر بات کرتے حاشر‬
‫نے کال کٹ کی‬
‫تم فون ہر بات کر ہرے ہو وہ بھی آن‬
‫ڈیوٹی۔۔۔۔ دراب نے اسے کہا‬
‫سر وہ فرینڈ کا ارجنٹ کال تھا۔۔۔۔۔ ہاشر‬
‫کے ہوش اڑے تھے‬
‫مجھے اپنا موبائل دو۔۔۔۔ دراب نے حکم دیا‬
‫ہاشر نے کانپتے ہاتھ سے اسے موبائل‬
‫تھمایا تو دراب نے اس کا السٹ نمبر ڈائل‬
‫کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاشر پسینے سے تر تھا‬
‫ہیلو ہاشر۔۔۔۔دوسری جانب سے کسی نے‬
‫کال اٹھائی‬
‫کون ہو تم ؟؟ دراب نے کھٹک کر کہا‬
‫میں میں ہاشر کا دوست ہوں۔۔۔۔۔۔۔ وہ‬
‫شخص شاکڈ ہوا‬
‫اتنے میں دراب کو پیچھے سے کسی چھن‬
‫چھن کی آواز آئی‬
‫اوکے اوکے ۔۔۔۔۔ڈیوٹی کے وقت کال مت‬
‫کیا کرو۔۔۔۔اس نے فورًا کہا اور کال کٹ کی‬
‫اس نے موبائل ہاشر کو دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ ۔۔۔یہ آواز میں نے پہلے بھی سنے تھی‬
‫لیکن ۔۔۔۔ کہاں۔۔۔۔ کہاں۔۔۔۔دراب نے سوچا‬
‫اور دماغ پر زور دیا‬
‫وہ میٹنگ پر چال گیا لیکن اس کا سارا‬
‫دیہان اس آواز پر ہی تھا جو اس نے کال‬
‫میں سنی تھی جیسے کسی بریسلٹ کی‬
‫ہو ۔۔۔۔۔‬
‫___________________________‬
‫ڈاکٹر نے شام کو دوبارہ عالج کیا اور ایک‬
‫گھنٹے بعد اسے ہوش آیا وہ خوش تھی کہ‬
‫اسے آج درد نہیں ہوئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ فرش پر بیٹھی تھی اور پپی کو کھال‬
‫رہی تھا‬
‫آ۔۔۔۔ یہاں آؤ۔۔۔ پپی ۔۔۔ اس نے آواز لگائی‬
‫پپی اس کی گود میں آیا اس نے چھالنگ‬
‫مار کر نازلین کی گود پر بیٹھنے کی‬
‫کوشش کی‬
‫کیا تم میرے لیے ایک کام کرو گے۔۔۔۔۔؟ اس‬
‫نے پپی کو تھپکی دی‬
‫اس پر وہ بھونکنے لگا‬
‫جاؤ اور دراب سر کو یہاں الؤ انہیں بتاؤ‬
‫کہ میں انہیں مس کر رہی ۔۔۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شرارت سے کہا‬
‫پپی نے بھونکنے کے ساتھ کھڑکی سے‬
‫چھالنگ لگائی اور گارڈن سے ہوتے ہوئے‬
‫ہال میں پہنچا‬
‫وہ دراب کی کرسی پر گیا اور بھونکنے لگا‬
‫اوہ ۔۔۔۔پپی کیا ہوا۔۔۔۔ دراب نے اس کیوٹ‬
‫سے پپی کو دیکھا تو فورًا اپنی گود میں‬
‫لیا‬
‫جب وہ بھونکنے لگا‬
‫دراب کو یاد آیا جب نازلین نے سوسائیڈ‬
‫کرنے کی کوشش کئ تب بھی یہ پپی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایسے ہی بھونک کر انہیں بتانا چاہتا تھا‬
‫اس نے فورًا پپی کو نیچے اتارہ اور نازلین‬
‫کے روم کی جانب بھاگا‬
‫پپی اس کا پیچھا کرنے لگا‬
‫وہ روم کے اندر گیا‬
‫جب نازلین فرش پر بیٹھی ہنس رہی تھی‬
‫دراب نے اسے دیکھا جیسے اس کی ساری‬
‫دنیا ستاروں کی طرح جگمگا رہی تھی‬
‫اس نے بڑھ کر اسے اپنی بانہوں میں‬
‫اٹھایا اور گھمانے لگا‬
‫آپ آ گیے ۔۔۔۔؟ نازلین نے محسوس کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کی بات سنے بغیر ہی دراب اس کے‬
‫چہرے پر جا بجا اپنے ہونٹوں کا چھاپ‬
‫چھوڑنے لگا تھا‬
‫تم ٹھیک ہو نا۔۔۔۔۔ دراب نے اس کو اپنے‬
‫سینے سے لگایا‬
‫ہاں میں ٹھیک ہو ۔۔۔۔ نازلین نے چہک کر‬
‫کہا‬
‫میں ڈ ر گیا تھا۔۔۔۔ دراب نے اسے تھپکی‬
‫دی‬
‫کیوں ۔۔۔ نازلین چونکی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ نہیں۔۔۔۔ دراب نے اس کا ماتھا چوما‬
‫اس کے ہاتھ اس کے ہونٹوں کی جانب‬
‫بڑھا اور اپنے بازوؤں کی مدد سے اسے‬
‫اونچا کر کے اس کے ہونٹوں پر جھکا ۔۔۔۔۔‬
‫اس کے دہکتے لب نازلین کے ہونٹوں کو‬
‫چھونے لگے‬
‫پپی بھونک کر ان کی توجہ چاہتا تھا‬
‫دراب نے اس کی جانب دیکھا‬
‫اور پپی کی طرف اپنے ہاتھ بڑھائے‬
‫نازلین دراب کی گود سے نیچے اتری اور‬
‫پپی نازلین کی گود میں آیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین دراب کی گود میں جبکہ نازلین کی‬
‫گود میں پپی تھا‬
‫__________________________‬
‫چار دن بعد‬
‫آریان نے آسٹریلیا سے اپنے باس کو کال‬
‫کی‬
‫کیا آپ نے نازلین کو سیف کیا؟؟؟؟؟‬
‫آریان صبر کرو۔۔۔۔۔ باس کی آواز پاکستان‬
‫سے آئی‬
‫نہیں۔۔۔۔ نہیں ہوتا صبر ۔۔۔۔۔ مجھے نازلین‬
‫چاہیے ۔۔۔۔ آریان نے دھاڑ کر غصے سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تھا‬
‫شٹ اپ مجھ پر چالنا بند کرو۔۔۔۔ باس کو‬
‫غصہ آیا‬
‫میں آ رہا ہوں پاک میں خود ہی بچاتا‬
‫ہوں۔۔۔۔۔آریان نے کال بند کی‬
‫اس کی ہمت بھی کیسے ہوئی میری کال‬
‫کاٹنے کی ۔۔۔۔ باس کو غصہ آیا‬
‫آریان اگر ادھر آیا تو کوئی گڑبڑ نہ کر دے‬
‫۔۔۔۔ اس نے غصے سے کہا‬
‫اس نے دوبارہ آریان کو کال مالئی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہم ان پر حمہ کرے گے تم صبر سے کام لو‬
‫اور فکر مت کرو۔۔۔۔ناس نے اسے سمجھایا‬
‫اوکے لیکن جلدی ۔۔۔۔ آریان نے کہا‬
‫___________________________‬
‫وہ ایک دوسرے کی بانہوں میں سوئے‬
‫ہوئے تھے‬
‫دراب کی آنکھ پہلے کھلی تو وہ نازلین کے‬
‫ساتھ شرارتیں کرنے لگا‬
‫اس نے نازلین کی چھوٹی سی ناک پر‬
‫دانتوں سے کاٹی کی اور اس کے بعد اپنے‬
‫لب رکھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین اٹھ کر مسکرانے لگی ۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اس کی گردن پر ہونٹ رکھے اور چھوما‬
‫نازلین نے اسے گلے لگایا‬
‫گڈ مارننگ سر۔۔۔۔ اپس۔۔۔۔ دراب ۔۔۔۔نازلین‬
‫نے شرما کر کہا‬
‫گڈ مارننگ ۔۔۔۔دراب نے ہلکا سا اس کے‬
‫ہونٹ چھوئے‬
‫آج میری بینڈیج اتر جائے گی نا۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے ایکسائیٹ ہو کر کہا‬
‫ہمممم۔۔۔۔۔دراب نے اتنا ہی کہا‬
‫_________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہائے نازلین ۔۔۔۔۔ حسین دنیا دیکھنے کےلیے‬
‫تیار ہو جاؤ۔۔۔۔ڈاکٹر نے خوشی سے کہا‬
‫یہ تو کب سے ریڈی ہے ۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کو گود میں لیا نازلین ہنسنے لگی‬
‫تم سب سے پہلے کسے دیکھنا چاہتی ہو‬
‫۔۔۔۔۔ دراب نے اس کی آنکھوں پر اپنے‬
‫ہونٹ رکھے‬
‫جی آپ کو۔۔۔۔۔ نازلین نے مسکراتے ہوئے‬
‫کہا‬
‫دراب کو بہت فخر ہوا اس نے نازلین کو‬
‫بیڈ پر لٹایا اور اس کے سامنے آیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈاکٹر نے اس کی بینڈیج اتاری‬
‫آہستہ سے اپنی آنکھیں کھولو۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر‬
‫نے ہدایت دی‬
‫نازلین نے آنکھیں کھولی اور دراب کو اپنے‬
‫سامنے دیکھا‬
‫میں ٹھیک ہو گئی ۔۔۔۔۔ خوشی سے وہ‬
‫دراب کے گلے لگی‬
‫آئی نو۔۔۔۔دراب نے اسے گلے لگایا‬
‫مجھے سب صاف صاف دکھ رہا ہے ۔۔۔۔۔‬
‫نازلین نے یہاں وہاں نظر دوڑائی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ اچھی بات ہے لیکن آپ کو یہ ڈراپ روز‬
‫لینے ہیں۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ڈاکٹر دراب نے جواب دیا‬
‫——————————————‬
‫ہاں بولو۔۔۔۔۔ہاشم نے جاسوس کی کال‬
‫اٹینڈ کی‬
‫سر آریان اور راشد کا پتا چل چکا ہے وہ‬
‫دونوں آسٹریلیا ہیں‬
‫اچھا کیسے پتا چال ۔۔۔ ہاشم نے پوچھا‬
‫سر غلطی سے اس نے اپنا فون یوز کیا اور‬
‫ہم نے ٹریس کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ناؤ گٹ ریڈی ۔۔۔۔۔ ہم دو دن بعد اٹیک‬
‫کریں گے ۔۔۔۔۔ہاشم نے اسے ہدایت دی‬
‫لیکن سر کل کیوں نہیں۔۔۔۔ جاسوس نے‬
‫پوچھا‬
‫کیونکہ ہمیں اس بار کوئی چانس مس‬
‫نہیں کرنا اس بار دونوں ختم ۔۔۔۔ اس نے‬
‫میرے بھائی ۔۔۔ دراب ۔۔۔ پر اٹیک کیا۔۔۔‬
‫ہاشم نے غصے سے کہا‬
‫اوکے سر۔۔۔۔۔۔‬
‫نازلین کو اس کے پاپا کی سچائی‬
‫دیکھانی ضروری ہے ۔۔۔۔ ہاشم نے دل میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوچا اور شخص کو اٹیک کی ویڈیو‬
‫بھیجنے کا کہا‬
‫__________________________‬
‫وہ دراب کی گود میں بیٹھی تھی دراب‬
‫نے اپنا چہرہ اس کی گردن میں چھپایا‬
‫ہوا تھا اور جا بجا اپنے ہونٹوں سے اس‬
‫کی گردن کو سرخ کر رہا تھا نازلین نے اپنا‬
‫چہرہ ایک جانب سرکایا تھا جس سے‬
‫دراب کو اور راستہ مل گیا تھا اس کی‬
‫گردن میں اپنا چہرہ چھپانے کا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے اس کی شرٹ کو مٹھی سے‬
‫جکڑا ہوا تھا‬
‫نازو۔۔۔۔میرا نام لو نا۔۔۔۔۔ دراب نے مبہوت‬
‫ہو کر اسے کہا‬
‫دراب۔۔۔۔۔۔ نازلین نے بہکا بہکا نام لیا‬
‫یہ سنتے ہی دراب اس کے سامنے آیا اور‬
‫اس کے الل گالبی ہونٹوں پر اپنے لب رکھ‬
‫دیے اس کا ہاتھ نازلین کے وجود پر اپنی‬
‫چھاپ چھو رہا تھا اس کے پور پور کو‬
‫چھو رہا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے اپنے ہاتھ سے اس کی کمر کے‬
‫گرد زور کا گھیرا ڈاال تھا‬
‫اتنے میں ہاشم وہاں آیا‬
‫سوری سوری سوری میں نے کچھ نہیں‬
‫دیکھا۔۔۔۔۔ اس نے فورًا اپنی آنکھوں کو‬
‫ہاتھ سے ڈھانپا تھا‬
‫دراب نے نازلین کو چھوڑا جو کہ شرم سے‬
‫پانی پانی تھی‬
‫_________________________________‬
‫ُت و ڈور ناک کر کے نہیں آ سکتا ۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے چڑ کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تو ُت و ڈار الک کر کے رومانس نہیں کر‬
‫سکتا ۔۔۔۔؟؟؟ ہاشم نے سوال کے بدلے سوال‬
‫کیا‬
‫ہاشم ۔۔۔۔۔۔!!!!! اس کی بات پر دراب نے‬
‫جھڑکا‬
‫ویسے باہر آ کچھ بات کرنی ہے ۔۔۔۔ہاشم نے‬
‫کہا‬
‫اوکے تو باہر جا میں آتاہوں‬
‫وہ باہر چال گیا‬
‫جب دراب نے نازلین کو دیکھا جو شرم کے‬
‫مارے بالنکٹ کے اندر تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے آگے بڑھ کر بالنکٹ اتارا لیکن‬
‫نازلین نے تھام لیا اب دراب بھی بالنکٹ‬
‫کے اندر گھس گیا‬
‫آپ جائیں نا۔۔۔۔نازلین نے اس کو آتا دیکھ‬
‫کر کہا‬
‫پہلے کسی ۔۔۔۔۔ دراب نے اپنا چہرہ اس کے‬
‫سامنے کیا‬
‫اس نے شرما کر دراب کی گال پر لب‬
‫رکھے‬
‫اوووہ۔۔۔۔۔۔میں آکر تمہیں کس کرنا سکھاتا‬
‫ہوں۔۔۔دراب نے شرارت سے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین شرمانے لگی دراب چال گیا‬
‫__________________‬
‫ہاں بول۔۔۔۔وہ ہاشم کے پاس آیا‬
‫راشد اور آریان کا پتہ چل گیا ہے ۔۔۔۔ وہ‬
‫آسٹریلیا میں ہیں۔۔۔‬
‫یہ سن کر دراب شاکڈ تھا‬
‫ہمیں حملہ کرنا ہوگا۔۔۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔۔دراب اتنا ہی کہہ سکا‬
‫اور ہمیں نازلین کو وہ ویڈیو بھی دکھانی‬
‫ہے ۔۔۔۔۔ ہاشم نے یاد کروایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔۔۔لیکن آج نہیں کل ۔۔۔۔۔ دراب نازلین‬
‫کو آج اداس نہیں کرنا چاہتا تھا کیونکہ‬
‫وہ اچھے موڈ میں تھی‬
‫اوکے ۔۔۔۔۔ہاشم نے کہا‬
‫دراب واپس روم میں گیا‬
‫بےبی مجھے ریوارڈ دو نا۔۔۔۔۔ دراب کی‬
‫آواز سن کر وہ اس سے لپٹی کیا‬
‫ریوارڈ؟؟؟؟؟ نازلین انجان بنی‬
‫تم میرے لیے اپنی ایک رات میرے نام‬
‫کرونا۔۔۔۔ دراب نے اس کا چہرہ اپنے چہرے‬
‫کے نزدیک کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آپ نا۔۔۔۔۔ نازلین شرماتے ہوئے الل ہوچکی‬
‫تھی‬
‫بےبی ۔۔۔۔ میں نے ہاشم سے پرامس کیا ہے‬
‫تمہارے ساتھ خود سے کچھ کر بھی‬
‫نہیں سکتا ۔۔۔۔۔ لیکن اگر تم نے میرے پاس‬
‫نہیں آنا تم نہیں چاہتی ہو تو ٹھیک ہے‬
‫ایسے ہی سہی ۔۔۔۔دراب نے منہ بسور کر‬
‫ڈرامہ کیا‬
‫اور جانے لگا۔۔۔۔دل میں یہ سوچ رہا تھا کہ‬
‫نازلین اسے ابھی روکے گی‬
‫لیکن نازلین نے اسے نا روکا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور اداس چہرے سے واپس چال گیا‬
‫________________________‬
‫شام کو نازلین نے سوچا کہ وہ کیا کرے‬
‫کوئی سرپرائز دے ؟؟؟ یہی سوچ کر اس‬
‫نے دراب کی ایک وائٹ شرٹ لی اور اپنے‬
‫کپڑوں کی جگہ اس نے وہ شرٹ پہن لی‬
‫جو کہ بامشکل اس کے تھائی سے اوپر آ‬
‫رہی تھی اس شرٹ کے بٹن اس نے بند‬
‫کیے لیکن اس کا سینہ ابھی بھی واضح‬
‫تھا ۔۔۔۔ اسے اس حالت میں دیکھ کر کوئی‬
‫بھی بھی بہک جائے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے خود کو ایک چادر سے ڈھانپا اور‬
‫دراب کے روم میں گئی‬
‫کون ہے ۔۔۔۔؟؟؟ اس کے دروازہ بجانے پر‬
‫دراب نے پوچھا‬
‫دراب میں۔۔۔۔ باہر سے آواز آئی‬
‫واؤ آ گئی ہے ۔۔۔۔ ضرور منانے آئی ہو گی‬
‫۔۔۔۔۔ دراب نے دل میں سوچا اور خوش ہوا‬
‫آ جاؤ۔۔۔۔۔ اس نے کھڑک کر کہا اور اپنے‬
‫چہرے کو سنجیدہ کیا‬
‫اور خود جا کر کھڑکی کے پاس چال گیا‬
‫اب اس کی پیٹھ نازلین کے سامنے تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب وہ میں۔۔۔۔ نازلین نے اندر آ کر‬
‫دروازہ بند کیا‬
‫لیکن دراب نہ مڑا‬
‫ایک بار آپ پلٹ جائے ۔۔۔۔۔ اس نے آہستہ‬
‫سا کہا‬
‫لیکن دراب پر کوئی اثر نہ ہوا‬
‫پلیز ورنہ میں جا رہی ہو۔۔۔۔ نازلین کا یہ‬
‫کہنا تھا جب دراب فورًا پیچھے مڑا اس‬
‫نے نازلین کو دیکھا جو پوری چادر سے‬
‫کور تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ کیا ہے۔۔۔۔ دراب سچ میں سنجیدہ ہوا‬
‫تھا‬
‫وہ میں میں۔۔۔۔ نازلین کو سمجھ نہیں آ‬
‫رہی تھی کہ وہ کیا کہے‬
‫دراب اس کے نزدیک آ جا رہا تھا اس کی‬
‫آنکھیں اب نازلین پر مرکوز تھی اور آہستہ‬
‫قدموں سے اس تک آ رہا تھا نازلین اب‬
‫پیچھے قدم بڑھانے لگی تھی دراب جتنا‬
‫اس کی جانب جا رہا تھا نازلین اتنا‬
‫پیچھے ہو رہی تھی جہاں تک کہ وہ دیوار‬
‫کے ساتھ لگی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ کیا ہے ۔۔۔۔۔ دراب نے اپنے دونوں ہاتھ‬
‫دیوار کے ساتھ لگا کر اس سے مخاطب ہوا‬
‫نازلین نے اپنی آنکھیں بند کی اور چادر‬
‫خود پر سے نیچے گرائی‬
‫یہ سب دیکھ کر دراب شاک ہوا تھا تو‬
‫دوسری جانب نازلین راک ہوئی تھی‬
‫شرم کی وجہ سے نازلین فورًا ہی دراب‬
‫سے چپکی تھی‬
‫اووووو نازلین مجھے سیڈیوس کرنے آئی‬
‫ہو ۔۔۔۔۔دراب نے مسکراہٹ دبا کر اس کے‬
‫بالوں میں انگلیاں پھیر کر کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اسے خود سے الگ کر کے فورًا‬
‫دیوار سے پن کیا نازلین کے دونوں ہاتھ‬
‫اس کے ہاتھوں میں قید تھے اور وہ دیوار‬
‫سے چپکی تھی‬
‫نازلین شرم کی وجہ سے نظریں جھکائے‬
‫ہوئے تھی‬
‫لکنگ سو ہاٹ۔۔۔۔۔ دراب نے اوپر سے نیچے‬
‫تک اس کا معائنہ کیا‬
‫نازلین اب شرم کے ساتھ ساتھ مسکرانے‬
‫لگی لیکن نظریں ابھی بھی جھکی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین میری طرف دیکھو۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫سے نظریں مالنے کی کوشش کی جو کہ‬
‫نظریں چرا رہی تھی اور دراب کی بات‬
‫سن کر اس نے سر نا میں ہالیا تھا‬
‫پلیز۔۔۔۔۔۔ دراب نے اپنے ہونٹوں سے نازلین‬
‫کے کان کی لو کو چھوا اس کی گرم‬
‫سانسیں نازلین پر پڑ رہی تھی‬
‫نازلین نے اس کی جانب دیکھا‬
‫جس کے بعد دراب بغیر دیر کیے اس کے‬
‫ہونٹوں پر جنونیت سے جھکا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے دراب کی گردن تھامی تھی اور‬
‫اس کی جنونیت کو برداشت کرنے کےلیے‬
‫اپنی آنکھیں زور سے بھینچی تھی‬
‫دراب اب ایک ہاتھ اس کی شرٹ کے بٹن‬
‫کھول رہا تھا اس کا ہاتھ اب نازلین کی‬
‫کمر کو چھو رہا تھا‬
‫نازلین نے سسکی لی جب دراب نے اس‬
‫کی سانسوں کو اچھی طرح اپنے اندر‬
‫انڈیال تھا‬
‫بہت مزہ آ رہا ہے نازو۔۔۔۔۔ آئی وانٹ یو۔۔۔۔‬
‫پلیز سے یس۔۔۔ دراب نے اس سے الگ ہو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کر بہکے لہجے میں کہا‬
‫جوش سے نازلین سسک رہی تھی‬
‫پلیز سے یس ۔۔۔۔ دراب نے دہکتے لب اس‬
‫کی آنکھوں پر رکھے‬
‫دراب ۔۔۔۔ لو می ۔۔۔۔ لو می مور۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے اپنی آنکھیں کھولی‬
‫یہ سن کر دراب نے مسکرا کر ایک اور دفع‬
‫اس کے ہونٹوں پر اپنا جنون نچھاور کیا‬
‫جبکہ ایک ہاتھ اس نے نازلین کی پہنی‬
‫شرٹ کے اندر ڈال کر اس کی کمر کو پنچ‬
‫کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب۔۔۔۔۔ نازلین نے بہکتے ہوئے اسے پکارا‬
‫تھا‬
‫دوبارہ بولو۔۔۔۔۔ دراب اب اس کی گردن تک‬
‫آیا تھا‬
‫دراب۔۔۔۔ شرمانے کے ساتھ ساتھ سسکتی‬
‫آواز سے بولی‬
‫دراب اس کی گرد پر جھکا گھا جب‬
‫نازلین نے شرم سے اسے دور کیا اور خود‬
‫دوسری طرف مڑ گئی اب اس کی کمر‬
‫دراب کے سامنے تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کی پشت کو اپنے ساتھ لگایا‬
‫اور ایک مرتبہ پھر اس کی گردن میں اپنا‬
‫چہرہ چھپایا‬
‫نازلین کی گہری سانسوں اور سسکیوں نے‬
‫دراب کو اور جوشیال کیا تھا‬
‫آرام سے پلیز۔۔۔۔۔اس نے آہستہ سا کہا‬
‫اوکے ۔۔۔۔۔جب دراب نے اپنے جزبات کا‬
‫اظہار تھوڑا کم کیا اس کے ساتھ ہی اس‬
‫نے شرٹ کے رہے سہے بٹن کھولے اور ایک‬
‫ہی بار وہ شرٹ نازلین سے جدا ہوئی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اب صرف کچھ حصہ ہی اس کا چھپا ہوا‬
‫تھا‬
‫شرم سے الل نازلین نے دراب کے اندر خود‬
‫کو سمانا چاہا‬
‫اس کی معصومیت پر وہ مسکرایا اور‬
‫اسے ریکیکس کرنے لگا‬
‫دراب نے اس کو گلے لگایا‬
‫کچھ دیر بعد نازلین سے علیحدہ ہو کر‬
‫اس نے اپنی شرٹ اتاری اور روم کے ایک‬
‫کونے میں پھینکی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو۔۔۔۔۔ اپنے بازو سر سے اوپر کرو۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے دیکھا جو خود کو بازو سے‬
‫چھپا رہی تھی‬
‫نازلین نے نا میں سر ہالیا‬
‫اوپر کرو نازو۔۔۔۔دراب نے تھوڑی سختی‬
‫دکھائی‬
‫اس نے اپنے سامنے سے بازو ہٹائے اور اسے‬
‫سر سے اوپر کیے‬
‫دراب نے فورًا اس کی گردن پر حملہ کیا‬
‫جس کی وجہ سے الل نشان بننے لگے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آہ۔۔۔۔۔ درا۔۔۔ب۔۔۔ نازلین کی سانسیں روم‬
‫میں گونجنے لگی‬
‫میرا نام لو ۔۔۔۔۔ اپنی تیز سانسوں سے ۔۔۔‬
‫اپنی بہکی آواز سے مجھے پکارو ۔۔۔۔ اس‬
‫پل کیلیے میں صدیاں ترسا ہوں میری‬
‫جان۔۔۔۔‬
‫دراب۔۔۔۔۔ اس کے کہنے پر نازلین نے دوبارہ‬
‫پکارا‬
‫دراب نے اس کے وجود سے ہر چیز کو الگ‬
‫کیا تھا وہ اسے چھپائے ہوئے تھی نازلین‬
‫نے دراب کے کندھے پکڑے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اپنی بازو کو سر سے اوپر کرو اور اپنی‬
‫ٹانگیں کھولو۔۔۔۔دراب نے اسے کہا‬
‫پلیز مجھے بیڈ پر جانا ہے ۔۔۔ نازلین کی‬
‫حالت غیر تھی‬
‫دراب نے اسے اٹھایا جو اپنا چہرہ اب اس‬
‫کی گردن میں چھپا رہی تھی‬
‫اچانک ہی دراب نے اسے بیڈ پر پھینکا تھا‬
‫جس سے نالین شاک ہوئی‬
‫اور خود کو چادر سے چھپایا‬
‫آج کی رات ہمارے درمیان کچھ بھی نہیں‬
‫آئے گا۔۔۔۔دراب نے ایک جھماکے سے چادر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دور پھینکی‬
‫نازلین کی آنکھیں پھیل چکی تھی اس نے‬
‫دراب کو آنکھیں نکالی‬
‫دراب مسکرایا اور اس پر آیا‬
‫تیز سانسوں کے ساتھ نازلین نے کروٹ لی‬
‫تھی‬
‫دراب اس پر آ کر اب اس کی کمر کو اپنے‬
‫ہونٹوں سے چھونے لگا‬
‫دراب کی سانسیں تیز ہو چکی تھی گرم‬
‫سانسوں کے ساتھ اس نے نازلین کا رخ‬
‫اپنی جانب کیا اور اپنا چہرہ اس کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گردن میں چھپایا اب اب وہ جا بجا اپنے‬
‫لبوں کی چھاپ چھوڑ رہا تھا‬
‫دراب آہستہ نا۔۔۔۔ پلیز پنچ مت کرے ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے اس کو روکا‬
‫نازلین نے اسے روکا لیکن جزبات دراب پر‬
‫حاوی تھے اس نے نازلین کے دونوں‬
‫ہاتھوں کو بیڈ کے ساتھ پن کیا اور اس پر‬
‫جھکا‬
‫میرے باتھ چھوڑے۔۔۔۔۔ نازلین نے التجا‬
‫کی‬
‫نہیں تم تنگ کرو گی ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں آپ کی ہی ہوں۔۔۔۔ نہیں کرونگی‬
‫ڈسٹرب ۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کے ہاتھوں کو چھوڑا‬
‫آہ۔۔۔ نازلین کی سسکی نکلی‬
‫دونوں کی سسکیاں آہستہ آہستہ بڑھتی‬
‫چلی گئی‬
‫_______________________________‬
‫صبح دراب پہلے اٹھا‬
‫اور سب کو ہدایت دی کہ کوئی نازلین‬
‫اور ڈسٹرب نہ کرے اس کے بعد آفس جا‬
‫کر اس نے ویڈیو کی سی ڈی لی جس‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں راشد کے خالف ثبوت تھا اور واپس‬
‫گھر آیا‬
‫وہ روم میں داخل ہوا تو نازلین اس کی‬
‫شرٹ کو سینے سے لگائے سو رہی تھی‬
‫اسے دیکھ کر وہ مسکرانے لگا‬
‫اس نے دوبارہ سے اپنی شرٹ اتاری اور‬
‫نازلین کے ساتھ چادر میں گھس گیا‬
‫اس نے نازلین کی آنکھوں پر لب رکھے‬
‫گڈ مارننگ۔۔۔۔۔نازلین نے اپنی آنکھیں‬
‫کھولی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گڈ مارننگ ۔۔۔۔ اب اٹھو میرے پاس‬
‫تمہارے لیے کچھ ہے ۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔۔ اس نے چادر سے خود کو ڈھانپا‬
‫اور کھڑے ہونے کی کوشش کی۔۔۔۔ لیکن‬
‫اس سے درد کی وجہ سے اٹھا نا گیا‬
‫تمہیں سوزش ہے چلو میں تمہیں باتھ تک‬
‫لے جاتا ہوں۔۔۔۔۔اس نے نازلین کو اٹھایا اور‬
‫باتھ ٹب میں بٹھایا ٹیپ آن کی جس کی‬
‫وجہ سے باتھ ٹب گرم پانی سے بھر گیا‬
‫ٹھینکس۔۔۔۔ نازلین نے اسے کہا‬
‫جلدی آنا ۔۔۔۔۔وہ باہر چال گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے نہا کے سوٹ پہنا اور ہال میں گئی‬
‫جہاں ہاشم اور دراب موجود تھے‬
‫اب وقت آ گیا ہے راشد کی سچائی نازلین‬
‫کو دکھانے کا۔۔۔۔۔ ہاشم نے سی ڈی پلئیر آن‬
‫کیا‬
‫اور وہ ویڈیو جس میں راشد نے دراب پر‬
‫گولی چالئی شروع ہو چکی تھی‬
‫نازلین کی آنکھوں میں آنسو جاری ہو گئے‬
‫تھے‬
‫اس کے بعد ایک اور ویڈیو تھی جس میں‬
‫وہ کسی سے دراب کو مارنے کا کہہ رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے روتے ہوئے دراب کو اپنے گلے لگایا‬
‫شششش۔۔۔۔۔دراب نے اسے چپ کراویا اور‬
‫اسے تھپکی دی‬
‫میں معافی مانگتی ہوں لیکن پلیز پاپا کو‬
‫کچھ مت کرنا۔۔۔۔۔۔۔ نازلین نے روتے ہوئے‬
‫کہا‬
‫نازلین۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!! تم ابھی بھی چاہتی ہو ہم‬
‫اس کے ساتھ کچھ نہ کرے ۔۔۔۔ہاشم نے‬
‫حیران ہوتے ہوئے غصے سے کہا‬
‫وہ میرے پاپا ہیں۔۔۔۔۔۔ تم لوگ انہیں نہیں‬
‫مار سکتے ۔۔۔۔ نہیں مار سکتے ۔۔۔۔۔۔ میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫انہیں سمجھا دونگی ۔۔۔۔۔ پکا۔۔۔۔۔ اس کی‬
‫آواز اب کانپ رہی تھی وہ ہچکیاں لیتے‬
‫ہوئے بولی‬
‫ششش۔۔۔۔۔ رونا بند کرو۔۔۔۔۔آج ہم ان‬
‫دونوں پر حملہ کرنے والے ہیں اور ہم اس‬
‫بات کے گارینٹی نہیں دے سکتے کہ ہم‬
‫اسے نقصان نہیں پہنچائے گے۔۔۔۔ دراب نے‬
‫مضبوط ارادے سے کہا‬
‫اس پر نازلین نے اپنی الل سجی ہوئی‬
‫آنکھوں سے اسے بےیقینی سے دیکھا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز۔۔۔۔۔ نازلین نے آہستہ سا کہا اس کی‬
‫آواز بیٹھ چکی تھی‬
‫اچھاہم کوشش کرے گے ۔۔۔۔۔دراب نے اتنا‬
‫کہا‬
‫آپ جا رہے ہو۔۔۔۔۔ نازلین نے ان دونوں کو‬
‫جاتے دیکھا‬
‫جلدی آنا ۔۔۔۔ اور اپنا خیال رکھنا۔۔۔۔۔‬
‫نازلین نے اسے ہگ کیا‬
‫فکر مت کرو مجھے کچھ نہیں ہوگا۔۔۔۔ اور‬
‫ڈرنا تو راشد اور آریان کو چاہیے۔۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کے ماتھے پر اپنے لب رکھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب……!!! پاپا۔۔۔۔۔!!! وہ رونے لگی‬
‫شش۔۔۔۔ میں اسے نقصان نہیں پہنچاؤں‬
‫گا۔۔۔۔ اوکے ؟؟؟؟ دراب نے اسے چپ کروایا‬
‫وہ تینوں آسٹریلیا کےلیے نکل چکے تھے‬
‫_______________________________‬
‫پالن سمجھ آ گیا ہے نا۔۔۔۔۔؟ پہلے ہم انہیں‬
‫بےہوش کرے گے اس کے بعد اگال پالن سر‬
‫انجام دیں گے۔۔۔۔۔‬
‫اوکے ۔۔۔‬
‫وہ ایک بہت بڑے گھر کے سامنے رکے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اچھا اب ہم نے یہ جاننا ہے کہ یہاں کتنے‬
‫گارڈز ہیں‬
‫انہوں نے ہیلیکوپٹر کی طرح کا ایک‬
‫کھلونا لیا اور اس کے اندر کیمرہ فٹ کیا‬
‫اور اس کے بعد ریموٹ مشین نکالی‬
‫دراب کا کارنامہ دیکھ کر ہاشم نے‬
‫مسکراہٹ دبائی‬
‫نائس پالن ۔۔۔۔ دانیال اور ہاشم کو یہ پالن‬
‫پسند آیا‬
‫دراب بھی مسکرانے لگا اور ہیلی کاپٹر ہوا‬
‫میں پھینکا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس سے پہلے کے وہ گرتا جب دراب نے‬
‫ریموٹ کے ذریعے اسے چالنا شروع کیا‬
‫کیمرہ تین سو ساٹھ کی ڈگری پر سب‬
‫کچھ دکھا رہا تھا‬
‫مجھے کیمرہ سین دو میں بتاتا ہوں ہیلی‬
‫کاپٹر کو کہاں لے جانا ہے ۔۔۔ہاشم نے کہا‬
‫فالئے ابو۔۔۔۔۔ سامنے ایک ونڈو ہے ۔۔۔۔ ہاں‬
‫اب آگے جاؤ۔۔۔۔ ہاشم اسے گائیڈ کرنے لگا‬
‫اس طرح انہوں نے پورے گھر کا جائزہ‬
‫لیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گھر میں صرف آریان اور راشد تھے وہ‬
‫خوش ہوئے کہ ان کا کام اور بھی آسان ہو‬
‫جائے گا‬
‫وہ گاڑی سے اترے اور دروازہ توڑ کر اندر‬
‫داخل ہوئے‬
‫آریان نے آواز سنی تو فورًا اپنی گن نکال‬
‫کر باہر نکال اس سے پہلے کہ وہ گولی‬
‫چالتا جب دراب نے تین گولیاں اس کے‬
‫اندر اتاری‬
‫وہ گر چکا تھا‬
‫یہ سب کیا ہو رہا ہے ۔۔۔۔راشد باہر نکال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب اور ان دونوں کو دیکھ کر اس نے‬
‫گن نکالی دراب نے فورًا ہی اس کے ہاتھ پر‬
‫گولی چالئی جس سے گن نیچے گری اور‬
‫وہ درد سےتڑہنے لگا۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد‬
‫دانیال نے اسے کلوروفارم سنگھا کر‬
‫بیہوش کیا۔۔۔۔۔‬
‫آریان ابھی مرنے کے قریب تھا اس کی‬
‫زبان ہل رہی تھی اسے دیکھو یہ کچھ‬
‫کہنا چاہتا ہے وہ تینوں اس کے پاس گئے‬
‫دراب نے اپنے کان اس کے قریب کیے‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازو میری ہے صرف میری ۔۔۔۔۔۔ آریان کے‬
‫یہ الفاظ سن کر دراب کے تن بدن میں آگ‬
‫لگ گئی جبکہ آریان اب مر چکا تھا‬
‫دراب نے اپنے ہاتھ کی مٹھی بنائی‬
‫نازلین میری ہے ۔۔۔۔۔ دراب شاہ کی ۔۔۔۔‬
‫سمجھا۔۔۔۔۔ گریبان سے اس کے مرے ہوئے‬
‫وجود کو تھام کر دراب نے چال چال کر‬
‫اعتراف کیا‬
‫اس کے بعد دانیال کو اشارہ کیا اس نے‬
‫اچارہ سمجھتے ہوئے راشد کے بیہوش‬
‫وجود کو اٹھایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫________________________________‬
‫وہ واپس پاکستان پہنچے تھے‬
‫دراب خوشی سے گھر میں داخل ہوا‬
‫نازلین دیکھو میں آگیا ۔۔۔۔۔ اس نے یہاں‬
‫وہاں نظر دوڑائی‬
‫لیکن وہاں اس کے ہونے کے کوئی نشان‬
‫نہیں تھے‬
‫وہ روم میں گیا ۔۔۔۔۔ سارا کمرہ بکھرا ہوا‬
‫تھا‬
‫روم کے فرش اور دیواروں پر خون کے‬
‫نشانات موجود تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫یہ سب دیکھ کر دراب کے ہوش اڑے تھے‬
‫اس نے گارڈ کو آواز لگائی‬
‫____________________‬
‫کہاں ہے نازلین حواس باختہ ہو کر اس مے‬
‫گارڈز سے پوچھا‬
‫سر ہم نے انہیں باہر جائے نہیں دیکھا۔۔۔۔‬
‫گارڈ اس کے غصے اور لہجے سے ڈر چکا‬
‫تھا‬
‫تمہارے رہتے ہوئے کوئی نازو کو کیسے لے‬
‫گیا۔۔۔ ؟ دراب کا بس نہیں چل رہا تھا کہ‬
‫دنیا درہم برہم کر دے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جب اچانک اس نے ایک آواز سنی‬
‫جس روم سے آواز آ رہی تھی وہ اس روم‬
‫میں داخل ہوا تھا‬
‫اس نے دیکھا کہ ٹی وی پر کچھ چل رہا‬
‫تھا‬
‫جو کہ ایک ویڈیو تھی‬
‫نازلین کی چیخوں کی آوازیں تھی وہ‬
‫زنجیروں کے ذریعے بیڈ کے ساتھ بندھی‬
‫ہوئی تھی‬
‫اس کے جسم کی کئی حصوں سے خون‬
‫رس رہا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کی آنکھوں پر سیاہ پٹی بندھی‬
‫ہوئی تھی‬
‫یہ سب دیکھ کر دراب کی ساری دنیا ہی‬
‫گویا اجڑ گئی ہو‬
‫کوئی بچائے۔۔۔۔۔ دراب ۔۔۔۔!۔! بھائی ۔۔۔۔‬
‫نازلین کی چیخوں کی آوازیں اس ویڈیو‬
‫سے آئی‬
‫ہائے دراب ۔۔۔۔ تم سوچ رہے ہوگے کہ میں‬
‫یہاں کیسے ۔۔۔۔؟‬
‫اوہ۔۔۔بالڈی فول۔۔۔۔۔!! تم آسٹریلیا گئے اور‬
‫میں نے تمہاری نازو کو گڈنیپ کر دیا ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اہاہاہاہاہاہ ۔۔۔۔۔ آرام سے لے گیا۔۔۔۔پتا ہے‬
‫کیسے ؟؟؟ ایک بوری میں بند کر کے۔۔۔۔‬
‫ہاہہاہاہاہاہا۔۔۔۔‬
‫یہ آواز دراب کے کانوں میں گونج رہی‬
‫تھی ۔۔۔ سکرین پر وہ شخص نمودار ہوا‬
‫تھا دراب کے پاؤں تلے زمین نکلی تھی‬
‫حاشر کو دیکھ کر‬
‫تم بہت بڑے بدو ہو دراب میں تمہاری‬
‫آنکھوں کہ سامنے تھا اور تم کبھی جان‬
‫بھی نہیں پائے کہ تمہارا دشمن کون ہے‬
‫۔۔۔۔۔ اہاہاہاہہاا۔۔۔۔ہاشر نے اس پر چوٹ کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے غصے میں شیشے کی دیوار پر‬
‫مکا مارا تھا وہ ساری دیوار چکنا چور ہو‬
‫گئی تھی‬
‫اوووو ہو یہ کیا کیا۔۔۔۔۔ چلو کوئی نہیں‬
‫اب میری باری ہے چلو تمہیں دکھاتا ہوں‬
‫کچھ ۔۔۔۔ ہاشر نے اس کی حرکت پر مذاق‬
‫اڑایا‬
‫وہ نازلین کے جانب اپنے قدم بڑھانے لگا‬
‫تھا اور اس پر آ چکا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!! دراب کی چیخ پورے‬
‫منشن میں گونجی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے چہرے کا رنگ سرخ ہو چکا تھا‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔۔ دراب ۔۔۔ نہیں۔۔۔۔۔‬
‫نازلین نے جب محسوس کیا کہ وہ اسک‬
‫ی طرف بڑھ رہا ہے تو چالئی‬
‫ہاشر نے آ کر اس کی گال پر ایک کے بعد‬
‫ایک تھپڑ برسائے‬
‫دوسرے طرف سکرین پر یہ منظر دیکھ‬
‫کر دراب کا پارا ہائے ہوا تھا‬
‫ہاشر کا ہاتھ اب نازلین کی گردن سے ہوئے‬
‫اس لے کپڑوں پر تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوسری جانب دراب رونے لگا تھا وہ بے‬
‫بس تھا‬
‫ہاشر ابھی اور کچھ کرتا جب پیچھے سے‬
‫آواز آئی تھی‬
‫ہاشر رک جاؤ۔۔۔۔ یہ آواز باس کی تھی‬
‫جس کا چہرہ دراب سکرین پر نہیں دیکھ‬
‫سکا‬
‫یہ ۔۔۔۔ یہ آواز سنی سنی ہے ۔۔۔۔ دراب نے‬
‫زور دیا‬
‫اس سے پہلے وہ ویڈیو اور چلتی جب وہ‬
‫بند ہو چکی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں ۔۔۔۔۔۔ نہیں ۔۔۔۔ مجھے اسے بچانا ہے ۔۔۔‬
‫وہ میری ہے ۔۔۔ صرف میری ۔۔۔۔ میں میں‬
‫اس کے بنا نہیں جی سکتا۔۔۔۔ زندگی ہے وہ‬
‫میری ۔۔۔۔ دراب روتے ہوئے نیچے بیٹھ چکا‬
‫تھا‬
‫دراب ہم اسے بچا لے گے فکر نہ کرو۔۔۔۔‬
‫ہاشم نیچے بیٹھ کر اس کے گلے لگا‬
‫اور اس ہاشر کو میں خود مارونگا۔۔۔۔‬
‫دانیال نے کہا‬
‫سب سے پہلے ہمیں پتا لگانا ہوگا کہ ان کا‬
‫باس کون ہے ۔۔۔۔۔ دراب نے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس دن ہاشر کسی سے فون پر بات کر رہا‬
‫ہے بس میں نے کال بیک کیا تب کسی نے‬
‫پک کیا۔۔۔۔ میں نے وہی آواز سنی تھی‬
‫دراب نے سب کو بتایا‬
‫سوچو سوچو۔۔۔۔ ہاشم نے اس کہا‬
‫یاد نہیں آرہا وہی تو۔۔۔ دراب کو غصہ آیا‬
‫___________________________‬
‫اس لڑکی کو ہاتھ لگانے کی ہمت کیسے‬
‫کی ۔۔۔۔؟ باس نے ہاشر سے کہا‬
‫لیکن سر صرف ایک بار ۔۔۔۔۔۔ ہاشر نے اپنی‬
‫حوس کا مظاہر کیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں جب تک یہ سنہری موقع ہمارے پاس‬
‫ہے تب تک دراب ہمارا کچھ نہیں بگاڑے گا‬
‫ایک بار دراب لو مار دے پھر ہم دونوں‬
‫مزے کرے گے ۔۔۔۔۔ہر رات سہاگ رات۔۔۔۔‬
‫باس نے کمینگی سے کہا‬
‫جی سر۔۔۔۔ ہاشر کو اس کا آئیڈیا پسند آیا‬
‫ابھی کاؤ اور اس لڑکی کو ٹاچر کرو۔۔۔۔۔‬
‫اس کو بیلٹ سے اتنا مارو ۔۔۔۔اتنا مارو ۔۔۔۔۔‬
‫اور پھر دراب کو جھیج دو ویڈیو بما کر‬
‫اور دراب کو یہ پیغام دینا کہ اس لڑکی‬
‫کو ایک ہی حالت میں چھوڑیں گے ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جب وہ ہم سے اکیلے میں ملے ۔۔۔۔ باس نے‬
‫ہاشر کو حکم دیا‬
‫_____________________‬
‫اسے ہوش آنے لگا‬
‫میں کہاں ہوں۔۔۔۔۔۔۔‬
‫میرے گھر‬
‫دراب کی بات سن کر راشد شاک ہوا‬
‫مجھے جانے دو۔۔۔ راشد کی یہ بات سن کر‬
‫دراب اسے مجا مارنے آ بڑھا لیکن رک گیا‬
‫ہاشم نے دراب کی بے بسی محسوس کی‬
‫تھی جب اس نے اپنے لب بھینچے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اگر نازلین سے ہم نے وعدہ نہ کیا ہوتا تو‬
‫اب تک ہم تمہیں مار چکے ہوتے ۔۔۔۔‬
‫سمجھے ۔۔۔۔ ہاشم نے آگے بڑھ کر راشد کا‬
‫گریبان پکڑا‬
‫راشد حیران ہوا‬
‫ہاشم اسے ویڈیو دکھاؤ۔۔۔۔۔دراب نے اسے‬
‫کہا‬
‫ہاشم نے راشد کو نازلین کے ساتھ ہاشر‬
‫کی زبردستی والی ویڈیو دکھائی تھی‬
‫راشد کا پارا ہائے ہوا تھا اس کے چہرے‬
‫سے موٹے موٹے آنسو نکل رہے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز۔۔۔۔میری بیٹی کو بچا لو۔۔۔۔ دراب کے‬
‫سامنے اس نے ہاتھ جوڑے‬
‫راشد ملک ہماری مدد کرو ہمیں بتاؤ کہ‬
‫کون ہے باس ۔۔۔۔۔ کم آن۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کے سامنے اپنا چہرہ جھکا کر اپنے لفظ پر‬
‫زور دیا۔۔۔۔‬
‫تابش۔۔۔۔۔ راشد ملک کی زبان سے فورًا نام‬
‫نکال‬
‫کون ۔۔۔۔ تابش۔۔۔۔ دراب نے یہ نام سنا تھا‬
‫لیکن کہاں‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نتاشا کا بھائی ۔۔۔۔ تابش۔۔۔۔ راشد نے‬
‫دوبارہ کہا‬
‫دراب نے نتاشہ کا نام سنا تو شاک ہو گیا‬
‫تھا اسے کیا معلوم تھا کہ اس کی زندگی‬
‫میں دوبارہ بھی اس کا ذکر ہوگا‬
‫وہ اپنی بہن کی موت کا بدلہ لینے آیا ہے‬
‫۔۔۔۔ راشد نے اس کے چہرے کو تکتے کہا‬
‫شٹ۔۔۔۔۔ مجھے پہلے یاد کیوں نہیں آیا تھا‬
‫نتاشا کہ ساتھ اس کو بھی مار دیتا۔۔۔۔۔‬
‫اس نے اپنے ہاتھ میں پکڑا گالس زور سے‬
‫دیوار سے پٹخا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور راشد ۔۔۔۔ تم کیوں چاہتے ہو ہمیں‬
‫مارنا۔۔۔۔ ہاشم نے اس کا پوچھا‬
‫کیونکہ دراب ہی الطاف کی موت کا بھی‬
‫ذمہ دار ہے ۔۔۔۔ راشد نے دراب کی جانب‬
‫دیکھ کر کہا‬
‫وہ کمینہ۔۔۔۔۔۔۔ دراب کو الطاف یاد آیا جس‬
‫نے نتاشا کہ ساتھ مل کر اسے بیچا تھا‬
‫اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ راشد ملک‬
‫کو اسی وقت بھسم کر دے‬
‫وہ میرا چھوٹا تھا۔۔۔۔ بہت پیار کرتا تھا‬
‫میں اس سے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور تمہیں معلوم ہے ۔۔۔۔؟ کہ اس نتاشا اور‬
‫الطاف نے مل کر کیا کیا ۔۔۔۔ ہمارے ساتھ‬
‫؟؟؟؟؟ دراب نے اسے کندھوں سے تھاما‬
‫تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔۔ راشد نے انجان بن کر کہا‬
‫جب میں بارہ سال کا تھا ۔۔۔۔ سولڈ کر دیا‬
‫تھا مجھے ۔۔۔۔۔ کسی ہم جنس پرست کو‬
‫مجھے بیچ دیا تھا ان دونوں نے ۔۔۔۔ہر‬
‫رات۔۔۔ہر رات زیادتی ہوتی تھی میرے‬
‫ساتھ۔۔۔۔ ہر رات مجھے سہنا پڑتا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے آنکھیں بند کر کے راشد کو ساری‬
‫کہانی سنائی تھی اس کی آنکھوں میں‬
‫اپنے ماضی کا درد چھپا تھا‬
‫اس کے آنکھوں سے آنسو آ رہے تھے یہاں‬
‫تک کے دانیال اور ہاشم بھی رو رہے تھے‬
‫سوری ۔۔۔۔دراب۔۔۔ تم ۔۔۔ تم نا مجھے مار‬
‫دو جو مرضی کر دو میرے ساتھ۔۔۔ پر۔۔۔‬
‫پر میری بیٹی کو پچا لو۔۔۔ بچا لو اس‬
‫کو۔۔۔۔ وہ معصوم ہے۔۔۔ راشد نے دراب کے‬
‫سامنے ہاتھ جوڑے اور سسکتی آواز سے‬
‫کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تابش کے بارے میں مجھے سب کچھ‬
‫بتاؤ۔۔۔ دراب نے اس سے کہا‬
‫وہ ۔۔۔۔وہ اس وقت پشاور میں ہے ۔۔۔۔اس‬
‫کے تین بزنس ہیں۔۔۔۔ ڈرگ ٹریفکنگ ‪ ،‬گن‬
‫سیلنگ اور تیسرا مجھے نہیں معلوم ۔۔۔‬
‫میں بتاتا ہوں تیسرا وومن ٹریفکنگ۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے اس کی ادھوری بات مکمل کی‬
‫کیا۔۔۔۔؟؟؟ راشد شاک ہوا‬
‫ہاں مجھے ہتا ہے الطاف اور نتاشا بھی‬
‫یہی کام کرتے تھے اور ان کے مرنے کے بعد‬
‫بھی کہیں نا کہیں ان کا یہ بزنس چل رہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تھا ۔۔۔۔ تو وہ بزنس تابش ہی چال رہا ہے‬
‫۔۔۔۔ دراب نے ڈیٹیل بتائی‬
‫میری بیٹی بچاؤ۔۔۔۔۔ پلیز اس کی مدد کرو‬
‫۔۔۔۔ میں بھیگ مانگتا ہوں۔۔۔۔ دراب کی‬
‫ٹانگوں کوپکڑ کر اس نے کہا‬
‫چلو اسے کال کرو اور بتاؤ تم ہم سے بھاگ‬
‫گئے ہو۔۔۔۔۔اور اگال پالن کا پوچھو۔۔۔۔دراب‬
‫نے اسے کہا‬
‫راشد نے باس کو کال کی‬
‫سر سر۔۔۔ آریان کو دراب نے مار ڈاال ۔۔۔‬
‫راشد نے رونے کا بہانہ کر کے کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر سر۔۔۔۔ میں تو بھاگ گیا لیکن میرے‬
‫ہاتھ میں گولی لگ گئی ہے زخمی ہے میرا‬
‫ہاتھ۔۔۔۔‬
‫چلو مجھو ہتا بتاؤ کہاں ہو تم میں‬
‫تمہارے لیے کار بھیجتا ہوں۔۔۔ میں۔۔۔۔‬
‫میں۔۔۔ میں دراب کے پرانے گھر کے پچھلے‬
‫حصے میں چھپا ہوا ہوں۔۔۔۔ راشد نے‬
‫سوچ کر جواب دیا‬
‫تم ادھر کیا کر رہے ہو۔۔۔۔۔ تابش نے غصے‬
‫سے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں جانتا ہوں دراب مجھے ساری جگہ پر‬
‫ڈھونڈے گا لیکن اپنے گھر پر نہیں۔۔۔‬
‫ولڈن ۔۔۔۔ باس نے مسکرا کر کال کاٹی‬
‫تم وہاں جاؤ۔۔۔۔۔ اب ۔۔۔۔ اور ہم چپکے سے‬
‫تمہاری الر فالو کرے گے ۔۔۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫کہا‬
‫اتنے میں اچانک انہیں ایک آواز سنائی‬
‫دی‬
‫یہ کیسی آواز ہے ۔۔۔۔ دراب حیران ہوا‬
‫ہاشم فورًا باہر گیا دروازے کو ہتھر مارا‬
‫گیا تھا اور اس دروازے کے نیچے ایک سی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ڈی تھی‬
‫ہاشم نے سی ڈی لی اور روم میں آیا‬
‫چالؤ اسے۔۔۔۔ دراب نے حکم دیا‬
‫نازلین رسیوں کی مدد سے بیڈ کے ساتھ‬
‫بندھی ہوئی تھی‬
‫اس کے کپڑے جا بجا سے پھٹے تھے ۔۔۔۔۔۔‬
‫جبکہ اس کی ٹانگیں ایک کپڑے سے کور‬
‫تھی ۔۔۔۔‬
‫ہاشر ہنستے ہوئے وہاں آیا‬
‫اور اس کا رخ دوسری جانب کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے نازلین کے جسم پر بیلٹ کی مدد‬
‫سے جا بجا ضربیں لگائی تھی‬
‫ہاشر کے قہقہے اور نازلین کی چیخوں کی‬
‫آوازیں اس سین کے ساتھ سی ڈی پر چل‬
‫رہی تھی‬
‫درد کی وجہ سے وہ بیہوش ہو چکی تھی‬
‫ویڈیو ختم ہوئی‬
‫سارے رو رہے تھے‬
‫نہیں یہ رونے وقت نہیں ہے ۔۔۔ بلکہ یہ ان‬
‫سب کو جان سے مارنے کا وقت ہے ۔۔۔۔۔‬
‫سب کو روتا دیکھ کر دراب کو فت ہوئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز میری بیٹی کو بچا لو۔۔۔‬
‫وہ سب دراب کے پرانے منشن گئے تھے جو‬
‫بالسٹ کی وجہ سے آدھا جل چکا تھا‬
‫وہ تیوں ایک پیلر کے پیچھے چھپ چکے‬
‫تھے‬
‫ہم سب اسے فالو کرے گے اور تم سب نے‬
‫بھی ان کا پیچھا کرنا ہے۔۔۔۔ دراب نے‬
‫گارڈز کو آرڈر کیا‬
‫اتنے میں ایک گاڑی آئی تھی جس سے‬
‫ہاشر باہر نکال تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو راشد۔۔۔۔ اس نے راشد کو گاڑی میں‬
‫بٹھایا‬
‫دراب نے جیسے ہی ہاشر کو دیکھا تو اس‬
‫کا صبر جواب دی تھا لیکن جیسے ہی‬
‫شوٹ کرنے لگا‬
‫صبر سے کام لو دراب ۔۔۔۔۔ ہاشم نے اسے‬
‫روک دیا‬
‫ہاشر راشد کو ایک جگہ لے گیا جو کہ شہر‬
‫کے ایک کونے میں تھی‬
‫دراب لوگوں نے چھپ کر پیچھا کیا تھا‬
‫ہاشر اور راشد اس گھر کے اندر گئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫چلو حملہ کرے۔۔۔۔۔ دراب نے سب کو‬
‫اونچی آواز میں حکم دیا‬
‫___________________‬

‫راشد منشن میں داخل ہوا‬


‫کیا ہمیں انتظار کرنا چاہیے یا اٹیک کر‬
‫دیں۔۔۔۔؟؟؟ ہاشم نے دراب سے مشورہ‬
‫مانگا تھا‬
‫نہیں وقت کم ہے چلو اٹیک کرے ۔۔۔ دراب‬
‫کوئی موقع گنوانا نہیں چاہتا تھا‬
‫حملہ کرو۔۔۔۔ اونچی آواز سے دراب نے‬
‫سب کو آرڈر دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سب منتشر ہو گئے تھے ۔۔۔۔۔ چارو طرف‬
‫پھیل چکے تھے اور فائزنگ شروع کر دی‬
‫تھی جب کہ دراب سامنے سے حملہ کر رہا‬
‫تھا‬
‫تابش نے فائرنگ کی آواز سنی‬
‫تو نے ہمیں دھوکہ دیا۔۔۔۔؟؟؟ راشد‬
‫ملک۔۔۔۔۔ الل بھبھوکہ چہرہ لیے وہ غصے‬
‫سے غرایا‬
‫نہیں میں نے نہیں۔۔۔ تو نے مجھے دھوکہ‬
‫دیا ہے ۔۔۔۔ تو نے میری بیٹی کو نقصان‬
‫پہنچایا جو مجھے جان سے پیاری ہے۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد نے گویا اینٹ کاجواب پتھر سے دیا‬
‫۔۔۔‬
‫راشد ملک ۔۔۔۔ دیکھ اب ہم تیری بیٹی کو‬
‫تیری آنکھوں کے سامنے مار دیں گے۔۔۔۔‬
‫دراب آ رہا ہے ۔۔۔۔ دیکھتے ہیں کون کس کو‬
‫مارتا ہے ۔۔۔۔ راشد نے دوبارہ کرارا جواب‬
‫دیا‬
‫چلو نازلین کے روم میں چلے وہی چابی ہے‬
‫ہماری جان کی ۔۔۔۔ تابش نے ہاشر کو کہا‬
‫ہاشر نے اور لوگوں کو بالیا اور نازلین کے‬
‫روم میں جانے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوسری طرف ہاشم نے دراب کو نازلین کے‬
‫پاس جانے کا اشارہ کیا‬
‫اچھا تو یہ سنبھال میں جاتا ہوں۔۔۔۔ دراب‬
‫اندر گیا تو راشد کو بےہوشی کی حالت‬
‫میں دیکھا‬
‫راشد راشد۔۔۔۔ دراب نے اس کا سر تھاما‬
‫میں ۔۔۔ میں۔۔۔ ٹھیک ہوں پلیز میری بیٹی‬
‫کو بچاؤ۔۔۔ راشد نے‬
‫دائیں طرف اشارہ کیا‬
‫لمبے قدموں کے ساتھ وہ دھماکے سے روم‬
‫میں داخل ہوا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن سامنے کا منظر اس کےلیے دردناک‬
‫اور غضبناک تھا‬
‫نازلین دیوار سے بندھی ہوئی تھی اس‬
‫کے وجود پر کچھ ہی کپڑے تھے‬
‫مارنے کے نشانات اس کے وجود پر تھے‬
‫اور تابش اور ہاشر اس کے سر کو نشانہ‬
‫بنائے کھڑے تھے‬
‫اپنی گن نیچے کرو نہیں تو اسے مار‬
‫دونگا۔۔۔۔ تابش نے کہا‬
‫دراب خاموشی سے نازلین کو دیکھ رہا‬
‫تھا جو بغیر کسی تاثر کے نیچے دیکھ رہی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تھی‬
‫ہاشر نے کھینچ کر نازلین کو تھپڑ مارا تھا‬
‫تیری میں۔۔۔۔۔۔!!! دراب نے چال کر کہا‬
‫میں نے کہا تھا نا کہ گن نیچھے رکھو۔۔۔۔‬
‫دراب مے فورًا گن رکھی‬
‫تابش ہنس کر تالیاں بجانے لگا تھا‬
‫دراب۔۔۔۔دراب۔۔۔۔ آج میں تجھ سے اپنی‬
‫بہن کی موت کا بدلہ لونگا۔۔۔۔‬
‫غلط ۔۔۔۔! آج میں تجھے بتاؤ گا۔۔۔۔ ہیل‬
‫جہنم کسے کہتے ہیں۔۔۔ دراب کی بات سن‬
‫کر تابش نے اسے ایک تھپڑ مارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیسے ۔۔۔۔؟‬
‫دس تک گن ۔۔۔۔ اور تو میرے قدموں میں‬
‫ہوگا۔۔۔دراب نے ہمت سے کہا‬
‫رک تجھے تو میں ابھی بتاتا ہوں۔۔۔۔۔ تابش‬
‫نے اسے رسیوں سے کرسی کے ساتھ باندھا‬
‫اب تیری آنکھوں کے سامنے تیری نازلین‬
‫کی عزت تاڑ تاڑ ہوگی ۔۔۔ہاہاہاہاہااہہاہااہ‬
‫۔۔۔۔۔ تابش کی بات سن کر دراب کا پارا‬
‫ہائے ہو چکا تھا‬
‫تا۔۔۔بش۔۔۔۔۔ !!! اس نے رسیوں سے خود کو‬
‫چھڑوانے کی کوشش کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫باہر دانیال اور ہاشم نے اس کی آواز سنی‬
‫تو اس طرف دوڑ لگائی‬
‫انہوں نے چھپ کر دیکھا کہ روم میں کیا‬
‫چل رہا ہے‬
‫شٹ۔۔۔۔۔ اسے بچانا ہے ہمیں۔۔۔۔ ہاشم نے کہا‬
‫تو اگلی کھڑکی سے جا میں ادھر سے اور‬
‫ایک ساتھ حملہ کرے گے۔۔۔۔ دانیال نے اسے‬
‫کہا‬
‫تم بہت ہی مست ہو۔۔۔۔ہاشر نے نازلین کے‬
‫بازو پر ایک انگلی پھیری اور کمینگی سے‬
‫کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں پلیز۔۔۔۔۔۔ نازلین نے بامشکل کہا‬
‫ہاشر اپنا ہاتھ اس کی گردن پر پھیر رہا‬
‫تھا‬
‫دراب چال رہا تھا ۔۔۔۔ کرسی کو وہ فرش‬
‫پر مار رہا تھا لیکن اس کی رسیاں نہ‬
‫کھلی‬
‫اتنے میں دھماکے دار انٹری سے دانیال اور‬
‫ہاشم داخل ہوئے تھے‬
‫دانیال نے فورًا ہی بندوں کو مارا تھا‬
‫جبکہ ہاشم نے گولی سے ہاشر کے سر کو‬
‫چاک کیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تابش الماری کے ساتھ چھپ چکا تھا اس‬
‫نے دانیال کو گولی ماری جو کہ اس کے‬
‫بازو پر لگی وہ درد سے تلمال اٹھا‬
‫یہ دراب کےلیے کافی تھا اس نے اپنی‬
‫قوت سے رسیاں توڑی تھی‬
‫وہ تابش کی طرف لپکا تھا‬
‫تابش نے جب دراب کو اپنی جانب آتے‬
‫دیکھا تو اس نے گولی چالئی‬
‫لیکن اس کی گن میں کوئی گولی نہیں‬
‫بچی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب کے چہرے پر مسکراہٹ چھائی تھی‬
‫جس میں سکون ہی سکون تھا‬
‫اس نے تابش کو جا بجا مارنا شروع کیا‬
‫تھا لیکن اس کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہو پا رہا‬
‫تھا‬
‫اگلے ہی لمحے تابش کا پورا بدن لہو لہان‬
‫ہو چکا تھا‬
‫نازلین کی رسیاں ہاشم نے کھولی اور پانی‬
‫جیکٹ اتار کر اس کے اوپر کروائے تھی‬
‫دانیال خون سے لت پت تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫برو۔۔۔۔؟؟؟ ہاشم اس کی جانب آیا اور اس‬
‫کا سر تھاما‬
‫بھائی اٹس اوکے میں ٹھیک ہوں بس ۔۔۔‬
‫خون روکنا ہے۔۔۔۔ دانیال نے حوصلے سے‬
‫کام لیا‬
‫ہاشم نے فورًا ایک کپڑا اٹھایا اور اس کے‬
‫زخم پر باندھا‬
‫دوسری طرف دراب نے گھونسے بار بار کر‬
‫اسے ادھ موا کر دیا تھا‬
‫تابش پر فرش پر لڑھک گیا تھا‬
‫دراب ہاشم اور دانیال کی طرف بھاگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ تینوں ایک دوسرے کے گلے لگے ہوئے‬
‫تھے جب نازلین نے دیکھا کہ تابش نیچے‬
‫سے گن اٹھا چکا ہے اور دراب کو نشانہ‬
‫بنایا ہوا ہے‬
‫نازلین اتنا ڈر چکی تھی کہ کچھ کہے‬
‫بغیر وہ دراب کی طرف بھاگی‬
‫اور اسے بچانے کےلیے اپنی جان دینے کی‬
‫ٹھان چکی تھی‬
‫تابش نے تین مرتبہ گولی چالئی‬
‫نازلین نے فورًا دراب کو چھپایا اور خود‬
‫اس گن کے سامنے آ کر تینوں گولیاں اپنی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پشت پر کھائی تھی‬
‫سب شاک ہو چکے تھے یہ سب ایک‬
‫سیکینڈ کے درمیان ہوا تھا‬
‫دراب نے مڑ کر نازلین کو دیکھا جو کہ درد‬
‫کو سموئے کھڑی تھی‬
‫اس سے پہلے کے وہ نیچے گرتی جب‬
‫دراب نے اسے اپنی بانہوں میں تھاما تھا‬
‫جیت گیا میں ہاہاہاہااہ۔۔۔۔تابش کمینگی‬
‫سے قہقہہ لگا رہا تھا‬
‫دراب نے اپنی گن سے اسے شاٹ کیا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز مجھے چھوڑ کر مت جانا۔۔۔۔۔ پلیز‬
‫نہیں۔۔۔۔۔!!!!اس نے نازلین کو اپنے ساتھ‬
‫لگایا تھا‬
‫دراب۔۔۔۔۔۔! نازلین نے درد سے آہستہ سا‬
‫اسے پکارا‬
‫کچھ نہیں ہوگا ۔۔۔۔ میں ہونا۔۔۔۔ اس کا‬
‫چہرہ دراب نے اہنی ہتھیلی میں کیا تھا‬
‫پین ہو رہی ہے۔۔۔۔ دراب۔۔۔۔‬
‫دراب نے اسے کس کر گلے لگایا تھا آنسو‬
‫اس نے چہرے پر پھسلے تھے شاید یہ اس‬
‫کے کرموں کی سزا ہے جو نازلین کو ملی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہے۔۔۔۔ اس نے بھی تو زبردستی نکاح کیا‬
‫تھا نازلین سے ۔۔۔۔۔ اس پر ستم ڈھالے‬
‫تھے۔۔۔۔۔ وہ بھی تو حوس کی خاطر اس‬
‫سے نکاح کر بیٹھا تھا لیکن اسے کیا معلوم‬
‫تھا کہ وہ حوس یہ دن بے پناہ پیار میں‬
‫تبدیل ہوگی ۔۔۔۔ اس کا کیا کرایا اس ننھی‬
‫سی جان کو بھگتنا پڑے۔۔۔۔ کاش اسے‬
‫تکلیف کی بجائے مجھے سزا مل جاتی تو‬
‫اتنا درد نہ ہوتا۔۔۔۔۔۔ دراب کو پچھتاوا ہو‬
‫رہا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دوسری طرف راشد اپنے کیے پر دکھی تھا‬
‫کاش اس نے تابش سے ہاتھ نہ مالیا ہوتا‬
‫۔۔۔۔۔ نازلین اس کی ۔۔۔۔بیٹی کی عزت‬
‫محفوظ رہتی ۔۔۔۔۔‬
‫_________________________________‬
‫ہاسپیٹل میں وہ یہاں سے وہاں گھوم رہا‬
‫تھا‬
‫اتنے میں فمڈاکٹر وہاں پہنچا۔۔۔۔۔‬
‫ڈاکٹر۔۔۔؟‬
‫کیسی ہے وہ۔۔۔۔۔‬
‫دراب فورًا ڈاکٹر کے پاس لپکا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سوری شی از نو مور۔۔۔۔۔ ڈاکٹر نے افسوس‬
‫سے کہا‬
‫دراب نیچے گر چکا تھا‬
‫وہ ایک فائٹر ہے ڈاکٹر یہ نہیں ہوسکتا ۔۔۔۔‬
‫یہ کیسے ہو سکتا ہے۔۔۔وہ مر نہیں سکتی‬
‫۔۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔ہاشم کو ڈاکٹر کی بات‬
‫پر یقین نہیں تھا‬
‫یہ سچ ہے۔۔۔ایم سوری‬
‫نہیں۔۔۔۔۔نازلین۔۔۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔۔!!! دراب کے‬
‫رونے کی آوازیں پورے ہاسپیٹل میں گونج‬
‫رہی تھی اور سب کی توجہ کا مرکز بن‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رہی تھی وہ فرش پر بیٹھا اپنا سر پیٹ‬
‫رہا تھا لوگوں پہچاننے میں دیری نہیں ہو‬
‫رہی تھی کہ یہ وہی بزنس مین ہے ۔۔۔۔‬
‫لیکن انہیں آئیڈیا نہیں تھا کہ دراب شاہ‬
‫کسی کےلیے اتنا دیوانا ہو جائے گا‬
‫ہاشم نے بڑھ کر اسے گلے سے لگایا تھا‬

‫🔥🔥‬
‫_______________________________‬
‫ایک سال بعد ۔۔۔۔‬
‫دراب اٹھ جا۔۔۔۔‬
‫پانچ منٹ اور۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں اٹھ جا آج بہت اہم میٹنگ ہے ۔۔۔۔۔‬
‫ہاشم نے اسے اٹھایا‬
‫ہممم۔۔۔۔۔دراب اٹھا اور آفس کےلیے تیار ہوا‬
‫وہ پریزنٹیشن ہال داخل ہوا‬
‫گڈ مارننگ ایوری باڈی۔۔۔۔۔ اپنی مخصوص‬
‫نشست پر براجمان ہوا‬
‫گڈمارننگ سر۔۔۔ سب نے کہا‬
‫تم ۔۔۔۔۔ دراب نے اپنے روم میں ایک لڑکی‬
‫کو دیکھا‬
‫میں۔۔۔۔۔؟؟؟؟ اس لڑکی نے خود کو کانفرم‬
‫کرنا چاہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔۔۔ گیٹ آوٹ۔۔۔۔ دراب کی آواز میں‬
‫سرد تاثر تھا‬
‫واٹ۔۔۔۔۔ لڑکی کو غصہ آیا‬
‫یہ میری سیکریٹری ہے۔۔۔۔ ایک آدمی نے‬
‫کہا‬
‫میں نے کہا گیٹ آوٹ۔۔۔۔۔ کسی لڑکی کو‬
‫اپنے آس پاس بھی نہیں دیکھنا چاہتا۔۔۔‬
‫گیٹ آؤٹ۔۔۔۔۔ دراب کی چیخ پورے ہال‬
‫میں گونجی‬
‫تم باہر جاؤ۔۔۔۔ آدمی نے اسے باہر بھیجا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے پریزنٹیشن دی جس کی وجہ سے‬
‫اسے پروجیکٹ مل چکا تھا‬
‫وہ باہر نکل کر اپنے آفس میں راؤنڈ لگانے‬
‫لگا‬
‫اس کے آفس میں اب کسی لڑکی کا نام و‬
‫نشان نہیں تھا‬
‫ہر کوئی اسے گڈ مارننگ کہہ رہا تھا۔۔۔۔۔‬
‫جس کا وہ کوئی جواب نہیں دے رہا تھا‬
‫اپنے آفس کیبن جا کر وہ اپنا کام کرنے‬
‫لگا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسی کرسی پر تھکن کی وجہ سے وہ‬
‫کچھ دیر کےلیے سو گیا‬
‫اس نے نازلین کو اپنے خواب میں دیکھا‬
‫سر پاپا آ جائے گے۔۔۔۔۔۔ نازلین کی آواز‬
‫کپکپا رہی تھی‬
‫نہیں آئیں گے ۔۔۔۔۔ دروازہ الک ہے ۔۔۔۔۔ کم‬
‫اینڈ کس می۔۔۔‬
‫نازلین نے شرما کر اسے کس کی‬
‫اتنے میں کسی میں نازلین کے سر پر‬
‫کچھ مارا تھا‬
‫اس کا خواب ٹوٹ چکا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ اٹھا اور وہاں سے چال گیا‬
‫__________________________‬
‫دراب نیند سے بیدا ہوا جب اچانک وہ‬
‫پپی اس کے اوپر آیا جو کہ نازلین کا تھا‬
‫ہائے پپی۔۔۔۔۔دراب نے اس کی پیٹھ‬
‫تھپتھپائی‬
‫دراب آفس کےلیے تیار ہونے لگا جب پپی‬
‫نے اسے روکا‬
‫وہ بھونک رہا تھا اور اس کے آفس بیگ‬
‫کو اپنے دانتوں سے تھاما‬
‫اور اسے نازلین کے روم میں لے گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آنسو دراب کے چہرے پر آیا تھا‬
‫اس نے غصے سے اپنا آنسو پوجھا‬
‫کتنی بار کہا ہے کہ وہ مر گئی ہے۔۔۔۔‬
‫دھوکہ دیا ہے اسنے مجھے‬
‫سب لڑکیاں ایک جیسی ہوتی ہیں۔۔۔۔۔ یہ‬
‫عورت ذات ہی بے افا ہے۔۔۔۔وہ صرف مرد‬
‫کی زندگی سے کھیلتی ہیں۔۔۔ دراب نے‬
‫چیخ کر کہا اور ایک بھونچال کی طرح‬
‫باہر نکال‬
‫____________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫شاہد۔۔۔۔۔۔ اس نے آفس پہنچ کر پی اے کو‬
‫بالیا‬
‫میں نے کہا تھا مجھے یہ فائل مکمل‬
‫چاہیے ۔۔۔۔ پھر ابھی تک کیوں نہیں آئی‬
‫۔۔۔۔؟؟؟؟ وہ غرایا تھا‬
‫سر۔۔۔۔ وہ میری وائف بیمار تھی ۔۔۔۔ اس‬
‫نے ڈر کر کہا‬
‫دوبارہ عورت۔۔۔۔۔!! یہ لڑکیاں۔۔۔۔۔ آئی ہیٹ‬
‫دیم ۔۔۔۔ جاؤ اور جا کر مکمل کرو۔۔۔۔۔ اس‬
‫کی وائف کا ذکر سن کر دراب دوبارہ‬
‫غصے ہوا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫عورت قدرت کی حسین تخلیق ہیں سر۔۔۔۔‬
‫وہ اپنی شادی سے پہلے اپنے بھائے کےلیے‬
‫قربانیاں دیتی ہیں اور شادی کے بعد اپنے‬
‫شوہر کےلیے ۔۔۔۔ان کی پوری زندگی اسی‬
‫پر منحصر ہوتی ہے۔۔۔۔‬
‫وہ ہنستی ہے۔۔۔۔ روتی ہے ۔۔۔۔ سب کچھ‬
‫کرتی ہے اپنی فیملی کےلیے ۔۔۔۔یہ بہت‬
‫اچھی ہوتی ہیں سر ۔۔۔۔ بہت اچھی۔۔۔۔۔‬
‫شاید جانے سے پہلے مڑا تھا یہ سب دراب‬
‫کے کان میں انڈیل کر وہ دوبارہ جانے‬
‫کےلیے مڑ گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں جھوٹی ہوتی ہیں وہ ۔۔۔۔ صرف‬
‫دھوکہ دیتی ہیں۔۔۔۔۔ غصے سے دراب نے‬
‫سامنے پڑا گلدان فرش پر پھینکا تھا‬
‫اس ۔۔۔اس نے مجھے وعدہ کیا تھا۔۔۔‬
‫مجھے چھوڑ کر نہیں جائے گی‬
‫لیکن چلی گئی ۔۔۔۔ چلی گئی ہمیشہ کےلیے‬
‫اس دنیا سے ۔۔۔۔‬
‫تو پھر اس دنیا میں آئی ہی کیوں۔۔۔۔؟‬
‫کیوں۔۔۔۔ ؟؟؟ میری پوری زندگی اس لفظ‬
‫۔۔۔ عورت نے تباہ کی ہے ۔۔۔۔پہلی میری ماں‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور پھر میری ۔۔۔بیوی ۔۔۔۔۔آ۔۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اپنا آفس تہس نہس کیا تھا‬
‫اور رونے لگا تھا اتنے میں شائد اس روم‬
‫میں آیا‬
‫اپنے سر کو روتا دیکھ کر اس نے لگے لگایا‬
‫اور ریلیکس کرنا چاہا‬
‫دراب نے اسے صاف منع کیا کہ اس روم‬
‫سے باہر کوئی بات نہ جائے اسے نے خود‬
‫کو سنبھاال‬
‫________________________‬
‫یہ ایک بہت بڑے فلیٹ کا منظر تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ مسلسل روئے جا رہی تھی‬
‫بیٹا مت رو۔۔۔۔۔۔‬
‫پاپا۔۔۔۔۔۔ اس لڑکی نے رو کر اپنے شکوے کا‬
‫اظہار کرنا چاہا‬
‫رونا بند کرو تم وہاں نہیں جاؤ گی‬
‫جس پر وہ لڑکی اور رو نے لگی تھی‬
‫بیٹا وہ بہت برا شخص ہے‬
‫اس کا پوری دنیا میں بزنس ہے وہ تم‬
‫جیسی کو کیسے قبول کرے گا۔۔۔‬
‫لیکن میں اسے چاہتی ہوں۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بیٹا سمجھنے کی کوشش کرو میں نے‬
‫بہت مشکل سے یہ سب ارینج کیا ہے۔۔۔۔‬
‫مجھے پتا ہے اور مجھے اس بات پر کوئی‬
‫پچھتاوا نہیں ہے‬
‫پھر تم رو رہی کیوں ہے۔۔۔۔؟‬
‫کیونکہ میں اس سے پیار کرتی ہوں۔۔۔۔۔‬
‫مجھے پتا تھا۔۔۔۔۔ چلو آج پہلی بار تم نے‬
‫میرے سامنے اعتراف کیا ہے تو تمہیں اس‬
‫سے ملواتا ہوں۔۔۔۔‬
‫نہیں ۔۔۔۔۔ میں اس کے بنا رہ سکتی ہوں‬
‫لیکن اس کا ٹھکرانا مجھے برداشت نہیں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہو پائے گا‬
‫میں تم سے بہت پیار کرتی ہوں۔۔۔۔۔ لیکن‬
‫میں یہ بھی جانتی ہوں کہ ہم کبھی ایک‬
‫ساتھ نہیں سکتے۔۔۔۔ لیکن میرا تم سے یہ‬
‫پیار کرنا ہی کافی ہے۔۔۔۔ جینے کےلیے۔۔۔اس‬
‫نے دل میں سوچا‬
‫_____________________‬
‫چلو بیٹا آؤ تمہارے فیورٹ رسٹورنٹ لے‬
‫چلوں‬
‫نہیں موڈ نہیں ہے اس نے جواب دیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد نے نازلین کو اصرار کیا یہاں تک کے‬
‫وہ مان گئی‬
‫بیٹا وہ دیکھو یہاں کوئی ایکسیڈینٹ ہوا‬
‫ہے میں دیکھ کر آیا اگر تمہیں کچھ کام‬
‫ہو تو مجھے کال کر دینا۔۔۔۔۔ راشد نے دور‬
‫رش دیکھ کر نازلین سے کہا‬
‫دوسری طرف دراب اپنے کیبن میں بیٹھے‬
‫نیوز سن رہا تھا‬
‫ساتھ ساتھ وہ اپنی فائل بھی تالش کر‬
‫رہا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ دیکھیں ۔۔۔۔ دونوں کار کو شدید طرح‬
‫ڈیمیج ہو چکی ہیں۔۔۔۔اس ہفتے میں یہ‬
‫تیسرا ایکسیڈنٹ پیش آیا ہے۔۔۔۔ ریپورٹر‬
‫کی آواز دراب کے کانوں پر پڑی‬
‫کمیرا اب پورے رسٹورنٹ کی ویڈیو ٹی‬
‫وی کی سکرین پر ال رہا تھا وہی پر وہ‬
‫بھی بیٹھی تھی‬
‫دراب کی نظر اس سکرین پر پڑی تھی‬
‫نازلین ۔۔۔۔!!!! اس کی آنکھوں کو یقین ہی‬
‫نا آیا تھا۔۔۔۔ اس نے نازلین کو دیکھا جس‬
‫کی آنکھوں میں درد تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ٹی وی کی جانب جا کر اس نے سکرین کو‬
‫چھوا‬
‫لیکن اس وقت ویڈیو دوبارہ ایکسیڈنٹ‬
‫والی سائیڈ پر چلی گئی تھی‬
‫مجھے اسے تالش کرنا ہے وہ ۔۔۔وہ زندہ‬
‫ہے۔۔۔۔ دراب ہوش و خرد سے بے گانا تھا‬
‫چلو بیٹا ادھر سے چلے۔۔۔ یہاں پر‬
‫ایکسیڈنٹ ہوا ہے ٹرافک جام ہے۔۔۔۔‬
‫دوسری طرف راشد نے نازلین سے جانے کا‬
‫کہا‬
‫وہ وہاں سے چلے گئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اور دراب نے اتنے میں ٹی وی چینل کے‬
‫ہیڈ کو کال کی کہ اس جگہ کی لوکیشن‬
‫ٹریس کی جائے‬
‫اس نے دراب کو سٹی کا نام بتایا‬
‫دراب نے شاید کے ذریعے ٹکٹس بک‬
‫کروائی‬
‫تم زندہ تھی نازلین تو کیوں۔۔۔۔؟ کیوں‬
‫مجھے چھوڑا تم نے میں تمہیں چین سے‬
‫جینے نہیں دونگا نازلین۔۔۔۔تم میرے بغیر‬
‫ایسے نہیں جی سکتی ۔۔۔۔۔ میں آ رہا ہوں‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین۔۔۔۔ میرے اندر کا جانور تم جگا‬
‫چکی ہو۔۔۔۔ دراب نے غصے سے کہا‬
‫______________________________‬
‫اگلے دن نازلین کے گھر بہت سے بچے‬
‫داخل ہوئے‬
‫آپی آج آپ ہم سب کو پینٹنگ کرنا سکھاؤ‬
‫گی نا۔۔۔؟‬
‫جی۔۔۔۔ نازلین نے بچوں کی بات پر ہاں کی‬
‫وہ بچوں کو پینٹنگ سکھانے لگی‬
‫کون سی پینٹنگ سیکھنی ہے ۔۔۔؟ نازلین‬
‫نے انسے پوچھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آپی آپ کے پرنس چارمنگ والی۔۔۔۔ ایک‬
‫بچے نے کہا‬
‫نازلین کی آنکھوں سے آنسو نکلے تھے اس‬
‫کی آنکھوں کے سامنے دراب کا عکس‬
‫چھانے لگا تھا جسے تصور کر کے وہ‬
‫پینٹنگ بناتی تھی‬
‫_________________________‬
‫وہ دوسرے شہر پہنچ چکا تھا یہاں نازلین‬
‫کی موجودگی کی خبر ملی تھی‬
‫اس نے اپنا پورا دن گزار دیا تھا لیکن‬
‫نازلین کا کوئی سراغ نہ مال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫بینچ پر بیٹھ کر اس نے اپنی آنکھیں بند‬
‫کر لی‬
‫کچھ دیر کے بعد وہ نازلین کو تالش کرنے‬
‫کےلیے دوبارہ کھڑا ہوا‬
‫جب اس کی ساری ہمت جواب دے گئی‬
‫تو وہ اپنی کار میں واپس جانے لگا‬
‫لیکن اچانک اس کی نظر دور پارک میں‬
‫بیٹھی نازلین پر پڑی‬
‫اس کی آنکھیں یہ منظر دیکھ کر شعلہ‬
‫برسانے لگی تھی‬
‫وہ اس کے پاس آیا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے فورًا نازلین کو اپنے سینے سے لگایا‬
‫تھا‬
‫لیکن نازلین نے اس کی کاروائی کا کوئی‬
‫جواب نہ دیا تھا اور سن کھڑی تھی‬
‫دراب۔۔۔۔!!! نازلین دوسری طرف حیران‬
‫تھی‬
‫ایک منٹ کے بعد دراب اس سے الگ ہو کر‬
‫اسے زور کا تھپڑ مار چکا تھا‬
‫نازلین اس کی وجہ سے بینچ پر گری تھی‬
‫تم !۔۔۔۔ تم !۔۔۔۔ بے شرم !۔۔۔۔ تم نے مرنے کا‬
‫ڈرامہ رچایا میرے آگے !۔۔۔۔ دراب کو یقین‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہی نہیں آ رہا تھا‬
‫نازلین نے جھکتی نظر سے ہاں میں سر‬
‫ہالیا جب دراب نے اس کے بال اپنی مٹھی‬
‫میں کیے تھے‬
‫مجھے لگا میری قسمت نے کھیل کھیال ہے‬
‫میرے ساتھ لیکن نہیں کھیل تو تم نے‬
‫کھیال ۔۔۔۔ میں ٹھیک تھا سب لڑکیاں بالڈی‬
‫ایک جیسی ہوتی ہیں۔۔۔۔ اپنا ہاتھ دوبارہ‬
‫اس نے نازلین کی گال پر چھاپ کر کہا تھا‬
‫دراب۔۔۔۔۔!!! نازلین نے ہمت کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اپنی زبان سے میرا نام بھی مت لینا۔۔۔۔‬
‫دراب نے انگلی اٹھائی‬
‫نازلین رو نہیں رہی تھی‬
‫راشد وہاں آیا تھا اس نے نازلین کو گھاس‬
‫پر دیکھا پھر اس کی نظر دراب پر پڑی‬
‫نازلین نے اپنے پاپا کو وہاں سے جانے کا‬
‫کہا جو کہ ایک درخت کی اوڑ میں چھپ‬
‫گئے‬
‫نازلین ۔۔۔۔ مجھے کیوں چھوڑا تم نے۔۔۔۔۔‬
‫؟؟؟۔۔۔۔دراب گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اس کا‬
‫چہرہ تھام چکا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیونکہ میں تم جیسے انسان کے ساتھ‬
‫نہیں رہ سکتی ۔۔۔ جس نے اتنے لوگوں کی‬
‫جان لی ہو۔۔۔۔ وہ ایک خونی ہو۔۔۔۔۔ اور‬
‫یہاں تک کہ اس کی اپنی ماں نے اسے‬
‫پیچا کیونکہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نازلین چالئی‬
‫اس سے پہلے وہ اور کچھ کہتی جب‬
‫دراب کا صبر ختم ہو گیا اس نے اپنا ہاتھ‬
‫اٹھایا‬
‫آئی ہیٹ یو۔۔۔۔!!!۔۔۔تم جانتی ہو پہلی‬
‫مرتبہ میں نے ایک لڑکی سے پیار کرنا‬
‫محسوس کیا ۔۔۔ اس کےلیے فیلنگ‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫محسوس کی ۔۔۔لیکن اب سمجھ آیا وہ‬
‫میری بہت بڑی غلطی تھی ۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اپنا چہرہ صاف کئا‬
‫وہ جانے لگا لیکن مڑا‬
‫نازلین مجھے اندازہ نہیں تھا کہ تم مجھے‬
‫اس لیے چھوڑوگی کہ میں برا ہوں‬
‫تمہیں پتا ہے تمہارے لیے میں بدل چکا تھا‬
‫۔۔۔۔ لیکن اب میں وہی پرانا دراب شاہ‬
‫ہوں۔۔۔۔ وہی مافیا باس والاس نے شیطانی‬
‫مسکراہٹ سے کہا‬
‫اور چال گیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد نازلین کے پاس آیا‬
‫نازلین پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی تھی‬
‫تم نے اسے سچ کیوں نہیں بتایا ۔۔۔‬
‫نہیں پاپا اسے آگے بڑھنے دو۔۔۔۔‬
‫مجھے تم پر فخر ہے ۔۔۔۔ راشد نے اسے گلے‬
‫لگایا اور اس وقت کو یاد کیا جب وہ‬
‫ہاسپیٹل تھی‬
‫اس نے اپنے ڈاکٹر سے کہا جو کہ اس کا‬
‫جاننے واال تھا اور اس کی مدد سے فیک‬
‫ڈیتھ نیوز بنوائی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اپنی بیٹی کو وہ اس جھنجھل سے دور‬
‫کرنا چاہتا تھا جس میں پھنس کر اس‬
‫کی جان بھی خطرے میں ہو ۔۔۔۔ اس لیے‬
‫دراب سے وہ نازلین کو چھپاتے آیا تھا‬
‫_____________________________‬
‫راشد اپنی بیٹی کو ٹوٹے دل کے ساتھ گھر‬
‫لے کر آیا تھا اسے خدشہ تھا کہ ایک سال‬
‫سکون کے بعد اب دوبارہ اسے بےسکونی‬
‫کا سامنا نہ کرنا پڑے‬
‫اس کی ہمت کیسے ہوئی تمہیں تھپڑ‬
‫مارنے کی میرے ہوتے ہوئے اس کا کوئی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫حق نہیں تمہارے ساتھ ایسا کرے ۔۔۔۔تم نے‬
‫اسے سچائی کیونہ بتائی ۔۔۔۔ راشد نے اس‬
‫کی گال کو چھو کر کہا جو کہ الل ہوئی‬
‫تھی‬
‫نہیں پاپا پہلے بھی میں بتا چکی ہوں کہ‬
‫اسے اپنی نئی زندگی کا آغاز کرنے دے اور‬
‫رہی بات طالق کی تو وہ مجھے بالکل‬
‫نہیں دے گا۔۔۔۔۔ میری ہمت بھی نہیں ہے‬
‫دراب سے طالق کا بولو وہ اور مچھر‬
‫جائے گا۔۔۔۔۔ اسلئے میں کچھ دن تک خود‬
‫ہی ہاتھ پیر ہالؤں کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫_________________________‬
‫دراب نے بجلی پانی اور ساری سہولت ان‬
‫کے گھر سے کٹ آف کی تھی ۔۔۔۔‬
‫مسز دراب۔۔۔۔میرا سکہ ہر جگہ چلتا ہے ۔۔۔۔‬
‫اور میں تمہیں ایسے سکون سے تو بالکل‬
‫بھی نہیں رہنے دونگا۔۔۔تم نے مجھے بے‬
‫حال کیا تھا ۔۔۔اب تمہاری باری ہے ۔۔۔ دراب‬
‫نے شیطانی مسکراہٹ چہرے پر اچھال کر‬
‫خود کو آئینے میں دیکھا تھا یہ بات سچ‬
‫تھی کہ جب سے نازلین کے زندہ ہونے کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫خبر سنی تھی اور اس سے مال تھا تو‬
‫دراب کے چہرے پر سکون چھا گیا تھا‬
‫_________________________‬
‫پاپا پانی نہیں آ رہا۔۔۔۔ نازلین نے جیسے ہی‬
‫ٹیپ آن کی تو پانی ختم تھا‬
‫اور بجلی بھی نہیں ہے ۔۔۔۔ راشد نے اسے‬
‫کہا اور کمپلین کرنے کےلیے نمبر ڈائل کیا‬
‫جی میں گھر نمبر چھ سے بات کر رہا ہوں‬
‫ہمارے گھر میں نا پانی ہے نا بجلی کیا‬
‫میں وجہ جان سکتا ہوں۔۔۔۔؟؟؟؟‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جی آئے گا بھی نہیں۔۔۔۔ اوپر سے آڈر ہیں‬
‫۔۔۔دوسری طرف سے جواب موصول ہوا‬
‫دراب نے ہی کروایا ہے یہ سب ۔۔۔ نازلین نے‬
‫اس کی بات سنی تو کہا‬
‫اٹس او کے بیٹا ۔۔۔۔ ہم دو تین دن میں ہی‬
‫چلے جاہے گے یہاں سے‬
‫______________________‬
‫نازلین گہری نیند سو رہی تھی‬
‫آدھی رات کو وہ کھڑکی سے اس کے روم‬
‫میں آیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کا چہرہ دیکھا جو بے‬
‫سکونی میں ڈوبا ہوا تھا‬
‫اس کے بعد اس کا چہرہ اپنے ہاتھوں میں‬
‫تھاما‬
‫اس سے پہلے کے نازلین شور مچاتی ۔۔۔۔‬
‫کیونکہ وہ اٹھ گئی تھی ۔۔۔دراب نے اس‬
‫کے منہ کے اندر اپنا رومال ٹھونسا تھا‬
‫شششش۔۔۔۔۔ ایک لفظ بھی نہیں۔۔۔۔ نہیں‬
‫تو تمہارے باپ کو یہ مافیا خونی ۔۔۔۔ برا‬
‫انسان ۔۔۔ مار ڈالے گا۔۔۔۔ دراب نے چبا چبا‬
‫کر بوال‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے ڈر کے مارے سر ہالیا‬
‫دراب نے اس کا معائنہ کیا تھا پہلے سے‬
‫بھی ویک تھی اس کا دل مچل رہا تھا ۔۔۔۔‬
‫نازلین کی قربت کی پیاس اس نے پورے‬
‫ایک سال برداشت کی تھی ۔۔۔۔۔ یہی سوچ‬
‫کر وہ اس کی گردن پر جھکا تھا ۔۔۔اپنے‬
‫دہکتے ۔۔۔تڑپتے لب اس نے اس کی گردن‬
‫پر رکھے تھے ۔۔۔ نازلین کی سانسیں تیز ہو‬
‫چکی تھی ناجانے کیا تھا اس کے دل میں‬
‫وہ بھی اسے پیچھے نہ ہٹا سکی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آہستہ آہستہ دراب کی شدت میں اضافہ‬
‫ہو رہا تھا وہ اپنے ہونٹ کا مرکز اب نازلین‬
‫کے دل کو بنا چکا تھا ۔۔۔۔ نازلین کے آنسو‬
‫نکلنے لگے تھے‬
‫اسے مضبوطی سے بیڈ کے ساتھ پن کر‬
‫چکا تھا اس کے انداز سے وہشت ٹپک رہی‬
‫تھی ۔۔۔۔۔ شاید اس سے وہ اپنے اندر کے‬
‫غبار کو کم کرنا چاہتا تھا‬
‫پلیز دراب ۔۔۔۔ نہیں۔۔۔!!! نازلین با مشکل‬
‫بول پائی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے اس کی جانب اپنی نظر اٹھائی‬
‫تو اس کے روتے بھیگے چہرے کو دیکھ کر‬
‫دراب کا دل پگھلنے لگا تھا‬
‫دراب نے اس کے ہاتھوں سے اپنے پھنسائے‬
‫ہوئے ہاتھ چھڑا کر بیڈ اس کے ہاتھوں کو‬
‫بیڈ سے آزاد کیا‬
‫نازلین کی آنکھوں میں درد تھا‬
‫دراب نے اسے محسوس کیا اس کا چہرہ‬
‫پیار سے تھام کر اس کے ماتھے پر لب‬
‫رکھے اور اسے اپنے سینے سے لگایا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم بے حیا ۔۔۔ بے شرم ہو۔۔۔ آئی ہیٹ یو۔۔۔۔‬
‫آئی جسٹ ہیٹ یو۔۔۔۔ اچانک ہی اس نے‬
‫ایک جھٹکے سے نازلین کو خود سے دور‬
‫کیا تھا‬
‫تم بھی برے ہو۔۔۔۔۔ نازلین نے خود کو‬
‫چادر سے ڈھانپ کر روتی آواز سے شکوہ‬
‫کیا تھا‬
‫یہ مگر مچھ کے آنسو مت بہاؤ۔۔۔۔ مجھے‬
‫کوئی شوق نہیں ہے تمہیں ہاتھ بھی لگانے‬
‫کا۔۔۔۔ میں خود کو گندا نہیں کرنا چاہتا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تمہیں چھو کر۔۔۔۔اس نے نازلین کا چہرہ‬
‫دبوچ کر کہا اور وہاں سے نکل گیا‬
‫____________________‬
‫اگلی صبح بھی وہاں کوئی بجلی اور‬
‫پانی نا تھا‬
‫راشد مارکیٹ سے پانی اور کھانے پینے‬
‫کی اشیأ لے کر آیا‬
‫شام کو دراب نے غنڈوں کو بالوایا تھا‬
‫اس کے گھر میں داخل ہو جاؤ اور توڑ‬
‫پھوڑ کرو ۔۔۔۔ اس نے سخت آڈر کیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوکے سر۔۔۔سر ان دونوں کو بھی مارنا ہے‬
‫۔۔۔۔ ایک آدمی نے پوچھا‬
‫ہاں کیوں نہیں۔۔۔۔۔ لیکن حد میں رہتے‬
‫ہوئے۔۔۔۔ دراب نے مسکرا کر کہا‬
‫_________________________________‬
‫اسے یاد آیا تھا جس دن اس نے ڈاکٹر سے‬
‫یہ سنا تھا کہ نازلین مر چکی ہے اس نے‬
‫کتنی منتیں کی تھی ۔۔۔۔۔ لیکن ڈاکٹر نے‬
‫اسے نازلین کو دیکھنے نا دیا۔۔۔۔ جیسے‬
‫تیسے کر کے وہ نازلین کے روم میں گیا تھا‬
‫تو بیڈ خالی تھا۔۔۔۔۔ وہ اسی سوگ میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫رہتا تھا کہ اس نے آخری بار نازلین کا‬
‫دیدار نہ کیا۔۔۔۔ اور راشد نے اس کے ملنے‬
‫سے پہلے ہی نازلین کو دفن کر دیا تھا۔۔۔‬
‫وہ اسی غم میں آدھا ہوا تھا‬
‫آج رہ رہ کر دراب کو اس سب باتوں پر‬
‫غصہ آیا تھا کہ اس لڑکی نے اس کی‬
‫پراوہ بھی نہ کی ۔۔۔۔ کہ اس پر کیا بیتی‬
‫ہے‬
‫دونوں باپ بیٹی کھانے میں مصروف تھے‬
‫جب غندوں نے حملہ کیا‬
‫اور ان کے گھر داخل ہوئے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ان کے ہاتھوں میں ہاکی تھی ۔۔۔۔ اس سے‬
‫وہ توڑ پھوڑ کر رہے تھے‬
‫راشد نے انہیں روکنے کی کوشش کی جب‬
‫انہوں نے راشد کو اسی ہاکی سے پیٹنا‬
‫شروع کیا‬
‫نازلین نے اپنا فون لیا اور پولیس کو کال‬
‫کرنے والی تھی جب ایک نے اس نے اس کا‬
‫فون کھینچ کر اسے دھکا دیا‬
‫نازلین کا سر ایک ٹیبل سے ٹکرایا تھا‬
‫اس کے سر پر گہرا کٹ لگ چکا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ایک نے اس کے پیٹ پر ٹانگ ماری جس‬
‫کی وجہ سے خون کا ایک بلبال اس کے منہ‬
‫سے نکال تھا درد سے نازلین کراہ کر وہ‬
‫گئی تھی‬
‫وہ لوگ کچھ وقت کے بعد نکل چکے تھے‬
‫درد سے سسکتی نازلین کی ہمت جواب‬
‫دے چلی تھی اس سے کھڑا بھی نہیں ہو‬
‫پا رہا تھا راشد کی حالت بھی اس جیسی‬
‫ہی تھی‬
‫میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ دراب اتنا‬
‫گر جائے گا۔۔۔۔ راشد کو افسوس ہوا اس‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کی بات پر نازلین آنسو بہانے لگی‬
‫_____________________________‬
‫اگلے روز دراب ان کے گھر داخل ہوا‬
‫راشد اور اس کی بیٹی ۔۔۔۔۔ فرش پر سو‬
‫رہے تھے‬
‫ڈر کی وجہ سے نازلین اپنے باپ کے ساتھ‬
‫لگی تھی‬
‫جبکہ خون کے نشان اس کے سر اور منہ‬
‫پر موجود تھے‬
‫اسے برا لگا تھا جب ہی اپنے گھٹنوں کے‬
‫بل نازلین کے پاس جا کر بیٹھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس کے رخموں پر اپنی ایک انگلی پھیری‬
‫اس کی آنکھوں سے آنسو پھسل کر چہرے‬
‫پر آیا تھا‬
‫اس نے فورًا چہرہ دوسری جانب کر کے‬
‫اپنا آنسو صاف کیا‬
‫خود پر کنٹرول کر کے وہ کھڑا ہوا‬
‫چچ ۔۔۔۔چچ۔۔۔چچچ ۔۔۔۔۔۔ اس نے تالیاں‬
‫بجائے اور پاس پڑا ٹیبل اپنے پوری قوت‬
‫سے مارا تھا‬
‫نازلین اور راشد شور کی وجہ سے اٹھ‬
‫چکے تھے۔۔۔۔سامنے کا منظر دیکھ کر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین سہم گئی تھی‬
‫آ۔۔۔۔۔ ڈر گئی ۔۔۔؟؟؟ دیکھا!!! دھوکہ دینے‬
‫سے کیا ملتا ہے‬
‫اچھا یہ بتاؤ تمہارا کوئی عاشق بھی ہے‬
‫کیا۔۔۔۔؟ بولو۔۔۔! بولو۔۔۔! یا پھر بہت سارے‬
‫عاشق ہیں ۔۔۔۔ہاں۔۔۔۔۔!!! تبہی مجھے‬
‫چھوڑا ۔۔۔۔ مرنے کا جعلی بہانا کر کے ۔۔۔۔‬
‫دراب اب پورا پاگل لگ رہا تھا‬
‫شٹ اپ !!۔۔۔۔ تمہیں کیا لگتا ہے یہ سب‬
‫کر کے تم مجھے کمزور کر دوگے ۔۔۔۔؟؟؟‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں بالکل نہیں۔۔۔۔۔ تم سے چھٹکارا پا کر‬
‫ہی رہونگی میں۔۔۔۔ نازلین چالئی تھی‬
‫لیٹس سی ڈارلنگ ۔۔۔۔!! لٹس سی ۔۔۔۔‬
‫دراب واپس چال گیا‬
‫___________________________‬
‫اگلے دن سب کچھ ٹھیک تھا‬
‫راشد نے نئا گھر خریدا تھا جو کہ ہرانے‬
‫والے سے کچھ فاصلے پر تھا‬
‫تین دن آرام سے گزر چکے تھے راشد کو‬
‫یہی لگ رہا تھا کہ دراب اب اور تکلیف‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں دینا چاہتا نازلین بھی اس بات سے‬
‫متفق ہوئی‬
‫اتنے میں کچھ بچے اس کی طرف آئے تھے‬
‫اور ہاتھ میں دعوت نامہ اس کی طرف‬
‫بڑھایا‬
‫جو کہ ڈرائینگ کے مقابلے میں چیف‬
‫گیسٹ کے طور پر شرکت کا دعوت نامہ‬
‫تھا‬
‫راشد نے اسے جانے پر اصرار کیا کہ اسی‬
‫بہانے اس کا دل بہل جائے گا‬
‫________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سب ٹھیک ہے نا۔۔۔۔؟ نازلین ٹھیک ہے‬
‫نا۔۔۔۔؟؟؟‬
‫جی سر سب ٹھیک ہے ۔۔۔۔‬
‫ہممم۔۔۔ نظر رکھو اس پر دراب نے فون بند‬
‫کیا‬
‫مجھے غنڈے نہیں بھیجنے چاہیے تھے ۔۔۔۔۔‬
‫اور انہیں نازلین کو مارنے کی اجازت بھی‬
‫نہیں دینی چاہیے تھی ۔۔۔اس کی رنگت‬
‫کتنی پیلی تھی ۔۔۔۔خون بہہ رہا تھا اس کا‬
‫۔۔۔۔۔ یہ میری غلطی ہے ۔۔۔ صرف میری ۔۔۔۔‬
‫دراب نے کوفت سے اپنا سر تھاما‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے دو بندوں کو بلوایا‬
‫مجھے مارو۔۔۔۔۔‬
‫دونوں اس کی بات سن کر شاک ہو گئے‬
‫تھے‬
‫میں نے کہا مجھے مارو۔۔۔۔۔ اس نے چیخ‬
‫کر کہا‬
‫دونوں اب اسے گھونسے اور تھپڑ مارنے‬
‫لگے تھے‬
‫اس کے منہ سے خون رسنے لگا تھا‬
‫اس نے ان دونوں کو باہر نکلنے کا حکم‬
‫دیا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اب ٹھیک ہے ۔۔۔۔ میں نے خود کو بھی سزا‬
‫دے دی ۔۔۔۔ کیونکہ میں نے نازلین کو سزا‬
‫دلوائی‬
‫_________________________________‬
‫دو دن کے بعد وہ فنکشن پر گئی تھی ۔۔۔۔‬
‫وہ اپنی نشست پر بیٹھی تھی راشد‬
‫ہمیشہ سے ہی اس کے ساتھ جاتا تھا ۔۔۔۔‬
‫ایک سال ہو چکا تھا لیکن وہ اسے اکیال‬
‫نہیں چھوڑتا تھا۔۔۔۔۔ اپنی بیٹی کی دیکھ‬
‫بھال کرنے کےلیے وہ اپنی جی جان لگاتا‬
‫تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫قسمت کا کرنا ایسا ہوا کہ دراب بھی اسی‬
‫فنکشن پر انوائٹڈ تھا‬
‫دونوں نے ایک دوسرے کی آنکھوں میں‬
‫دیکھا‬
‫نازلین نے فورًا اپنی آنکھیں جھکا لی تھی‬
‫۔۔۔۔‬
‫نظریں تو وہی جھکاتیں ہیں جو غلط کام‬
‫کرتے ہیں۔۔۔۔ دراب اس تک آیا تھا‬
‫یہ سن کر نازلین کی آنکھ سے آنسو نکال‬
‫تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہمیں اکیال کیوں نہیں چھوڑتے تم ۔۔۔۔‬
‫راشد نے تنگ آ کر یہاں وہاں دیکھا اور‬
‫دانت پیس کر کہا‬
‫نازلین نے نوٹ کیا تھا کہ دراب کے چہرے‬
‫پر بھی ویسے ہی الل نشان تھے جیسے‬
‫اس کے چہرے پر تھے ۔۔۔۔‬
‫دراب نے بھی اس کے الل چہرے کو دیکھا‬
‫تھا‬
‫ایک دوسرے کا درد دیکھ کر دونوں کی‬
‫آنکھیں بھیگی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے جھک کر اس کے چہرے کو تھاما‬
‫تھا‬
‫نازلین نے بھی اس کا چہرہ بیٹھتے ہوئے‬
‫اپنے ہاتھ میں تھاما تھا اور دراب کا نچال‬
‫ہونٹ اپنے ہاتھ سے سہالیا تھا‬
‫دراب کو اندازہ ہوا کہ وہ کیا کر رہا ہے‬
‫تبہی غصے سے اسے جھڑکا تھا‬
‫اور وہاں سے چال گیا‬
‫پاپا۔۔۔اسے پتا چل جائے گا۔۔۔ چلے ادھر سے‬
‫چلتے ہیں۔۔۔ نازلین نے گھبرا کر کہا‬
‫چھپ چھپا کر وہ وہاں سے نکل آئے ۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے دس منٹ کے بعد نوٹ کیا کہ وہ‬
‫وہاں پر موجود نہیں ہیں۔۔۔۔‬
‫وہ بھی اٹھ گیا اور اپنے بندوں کو تالش‬
‫کرنے کا کہا‬
‫________________________‬
‫راشد واپسی کےلیے کار چال رہا تھا جبکہ‬
‫نازلین بیک سیٹ پر لیٹے مزے سے سو‬
‫رہی تھی ۔۔۔۔راشد نے اچانک اہنے سامنے‬
‫غنڈوں کا گرو دیکھا۔۔۔۔ تو کار کو بریک‬
‫لگائی جو کہ اس کی سب سے بڑی غلطی‬
‫ثابت ہونے والی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس سے پہلے راشد کار ریورس کرتا جب‬
‫غنڈوں نے اس پر حملہ کیا‬
‫سب کچھ دے۔۔۔؟ نازلین بیدار ہوئی اور‬
‫سامنے کا منظر دیکھ کر حیران ہوئی تھی‬
‫اس سے پہلے وہ کچھ کہتی جب ایک‬
‫غنڈے کی نظر اس پر پڑی تھی‬
‫اس کی نظروں سے حوس ٹپک رہی تھی‬
‫۔۔۔۔۔‬
‫وہ تو اس نے تو پیچھے مست مال‬
‫چھپایا ہے ۔۔۔۔نازلین نے اس کی بات سن‬
‫کر خود کو چھپایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد نے دوسری برف اپنا سب کچھ ایک‬
‫غنڈے کے ہاتھ میں رکھ دیا‬
‫اس سے پہلے کہ نازلین کار کو الک کرتی‬
‫جب ۔۔۔۔ ایک غنڈہ آگے بڑھ کر دروازہ‬
‫کھول چکا تھا‬
‫وہ نازلین کو گھسیٹ کر کار سے باہر الئے‬
‫۔۔۔ نازلین نیچے سڑک پر گری تھی ۔۔۔۔‬
‫مت کو یہ سب۔۔۔۔۔ راشد کو غنڈوں نے مار‬
‫مار کر ادھ موا کر دیا تھا‬
‫چھوڑو مجھے چھوڑو۔۔۔۔ وہ چالنے لگی‬
‫تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سر غنڈوں نے ان دونوں پر حملہ کر دیا ہے‬
‫۔۔۔۔ دراب کو دوسری طرف اپنے بندوں سے‬
‫ہتا چال‬
‫سر وہ راشد کو مار رہے ہیں اور اس لڑکی‬
‫کو چھیڑ رہے ہیں۔۔۔۔۔ دراب کو اور بتایا‬
‫گیا‬
‫تم لوگ کیا کر رہے ہو جلدی وہاں‬
‫پہنچو۔۔۔۔کچھ مت ہونے دینا میں آتا‬
‫ہوں۔۔۔۔ دراب کے چہرے پر پسینہ چھانے‬
‫لگا تھا‬
‫___________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دو لوگ نازلین پر جھکے تھے جو کہ رینگ‬
‫کر سڑکے کے پیچھے ہو رہی تھی‬
‫اتنے میں دراب کے لوگ وہاں پہنچ گئے‬
‫اور ان دونوں کو نازلین ہر سے ہٹایا‬
‫دراب کے لوگ ان غنڈوں کے مقابلے میں‬
‫کم تھے ۔۔۔۔ لیکن کو کائی بھی نازلین کے‬
‫پاس جاتا وہ لوگ اسے پیچھے کرتے تھے‬
‫نازلین نے بھی رینگ کر پیچھے ہوتے ہوئے‬
‫اپنی جان بچائی تھی‬
‫دراب پانچ منٹ میں وہاں پہنچا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سامنے کا منظر دیکھ کر اس کا دل دہک‬
‫گیا تھا‬
‫دو لوگ دوبارہ نازلین کے ہاس جا رہے تھے‬
‫جو کہ سڑک کے درمیان پڑی تھی‬
‫دراب کا خون ابل چکا تھا‬
‫دراب دراب ۔۔۔۔۔ بچاؤ۔۔۔۔ نازلین اسے دیکھ‬
‫چکی تھی‬
‫اتنے میں ایک غنڈے نے اس کے بال دبوچے‬
‫تھے ۔۔۔۔ دراب کا غصہ اور بڑھا تھا‬
‫اس نے بڑھ کر انہیں پیٹنا شروع کیا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین وہاں سے رینگ کر روڈ کی دوسری‬
‫جانب چلی گئی ناجانے کیوں وہ دراب‬
‫سے چھپنے کی کوشش کر رہی تھی اور‬
‫روئے جا رہی تھی‬
‫دراب نے سب غنڈوں کا صفایا کیا تھا اور‬
‫اس کے بعد سکھ کا سانس لیا جب راشد‬
‫کی تالیوں کی آواز اس کے کانوں میں‬
‫پڑی جو کہ نازلین کے پاس کھڑا تھا دراب‬
‫اس تک پہنچا‬
‫واو۔۔۔۔دراب۔۔۔۔واو۔۔۔۔ چھی ۔۔۔۔ تم اتنے گر‬
‫جاؤ گے ۔۔۔ کہ میری بیٹی سے بدلہ لینے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کےلیے غنڈوں کو بھیجو گے ۔۔۔۔اور پھر‬
‫ہمیں بچانے کا ڈرامہ کرو گے ۔۔۔۔‬
‫واٹ۔۔۔۔ دراب اس کی بات سن کر حیران‬
‫ہوا‬
‫مجھے خوشی ہے کہ میری بیٹی نے تجھے‬
‫چھوڑ دیا۔۔۔۔ راشد نے آگے بڑھ کر اسے‬
‫تھپڑ مارا تھا‬
‫دراب کا پارا ہائے ہوا جب ہی راشد پر مکے‬
‫برسانے لگا تھا‬
‫نہیں میرے پاپا کو چھوڑو۔۔۔۔ نازلین نے‬
‫دراب کی ٹانگیں پکڑی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب نے نازلین کو دیکھا تو اسے چھوڑ کر‬
‫نیچے بیٹھ کر نازلین کو سینے سے لگایا‬
‫تھا اپنی آنکھیں بند کرے اس نے نازلین‬
‫کو محسوس کیا‬
‫ہمیں جانے دو۔۔۔ نازلین نے اس سے کہا‬
‫جس پر وہ اسے چھوڑ کر دوبارہ کھڑا ہوا‬
‫نازلین ابھی بھی سڑک پر بیٹھی تھی‬
‫چلو چلے۔۔۔۔۔ دراب کے لوگ غنڈوں کو‬
‫تھکانے لگانے گئے تھے دراب گاڑی میں‬
‫بیٹھنے لگا کب راشد نے اسے پیچھے سے‬
‫مکا جڑا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تم یہ ڈیوزو کرتے ہو آج تمہاری وجہ سے‬
‫نازلین کی یہ حالت ہے۔۔۔راشد نے چیخ‬
‫چیخ کر کہا‬
‫شٹ اپ۔۔۔۔ دراب نے راشد کو گردن سے‬
‫پکڑا اور ایک درخت کے ساتھ لگایا‬
‫دراب انہیں چھوڑو۔۔۔۔ نازلین سڑک ہر ہی‬
‫بیٹھی تھی اور چالنے لگی‬
‫وہ کھڑے ہونے کی کوشش کرنے لگی لیکن‬
‫اس سے کھڑا نہیں ہوا گیا ایک دفع پھر‬
‫سے اسے الچاری کا احساس ہوا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد نے ایک کار دیکھی جو کہ نازلین کی‬
‫جانب بڑھ رہی تھی‬
‫جبکہ دراب راشد پر مکے برسانے میں‬
‫مصروف تھا‬
‫مجھے چھوڑو۔۔۔۔ میری بیٹی کو بچاؤ وہ‬
‫چل نہیں سکتی ۔۔۔۔۔ راشد نے چیخ کر کہا‬
‫تھا‬
‫دراب کو لگا تھا کیسے اس پر کسی نے‬
‫طوفان گرایا ہے‬
‫اس نے مڑ کر دیکھا تو ایک کار نازلین کے‬
‫قریب تیز رفتار سے بڑھ رہی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب کو کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی‬
‫راشد فورًا نازلین کو بچانے کےلیے بھاگا‬
‫لیکن اس کا پاؤں جھاڑیوں میں پھنس‬
‫چکا گھا‬
‫بیٹا ہمت کرو۔۔۔۔۔ دراب اسے بچاؤ وہ نہیں‬
‫چل سکتی ۔۔۔۔ اسے بچاؤ ۔۔۔۔ادھر سے ہی‬
‫وہ نازلین وہ آوازیں لگانے لگا‬
‫لیکن دراب کے کانوں میں بس یہی بج رہا‬
‫تھا کہ نازلین نہیں چل سکتی ۔۔۔۔‬
‫راشد نے جانے کی ہمت کی لیکن اس کی‬
‫ٹانگوں میں جھاڑیاں پھنس چکی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین نے دراب کی جانب دیکھا اس نے‬
‫اٹھنے کی کوشش کی‬
‫لیکن سب بےسود۔۔۔ وہ رینگنے لگی لیکن‬
‫کار کی سپیڈ تیز تھی‬
‫دراب نے کار دیکھی تو فورًا اس کی‬
‫جانب لپکا تھا‬
‫ایک قالبازی کھا کر اس نے نازلین کو‬
‫پیچھے ہٹایا‬
‫نازلین کو اس نے اپنی پناہوں میں چھپایا‬
‫تھا‬
‫تم نے تو مجھے ڈرا ہی دیا تھا نازلین ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین خوف سے کانپ رہی تھی‬
‫دراب نے اسے اور زور سے سینے سے لگایا‬
‫مجھے ڈرا دیا تم نے ۔۔۔۔ دراب اونچا اونچا‬
‫رو رہا تھا‬
‫اتنے میں اس کے لوگ غنڈوں کو تھکانے‬
‫لگا کر واپس آ چکے تھے‬
‫دراب کھڑا ہوا جبکہ نازلین سڑک پر ہی‬
‫تھی‬
‫راشد کا پاؤں بری طرح زخمی تھا ۔۔۔۔۔ وہ‬
‫نازلین کی طرف گیا اور سڑک پر بیٹھ کر‬
‫اسے اپنے گلے لگایا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہاپا آپ ٹھیک تو ہیں۔۔۔۔ نازلین نے پوچھا‬
‫ہاں میں ٹھیک ہوں۔۔۔۔‬
‫راشد نے اسے اٹھانے کی کوشش کی لیکن‬
‫اپنے زخم کی وجہ سے وہ نہ کر پایا‬
‫تم جاؤ میں کر لوگا۔۔۔۔۔۔ دراب نے راشد کو‬
‫کہا‬
‫دراب نے اسے اٹھایا نازلین دراب کو اگنور‬
‫کر رہی تھی‬
‫دراب کے لوگوں نے اپنے ساتھ راشد کو‬
‫بٹھایا جبکہ خود دراب اور نازلین الگ کار‬
‫میں تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫خوف سے وہ کانپ رہی تھی ۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے اپنی گود میں بٹھایا تھا‬
‫اس کی بازوؤں پر ہر جگہ سرخ نشان‬
‫تھے‬
‫یہ سب سوچ کر وہ بری طرح رونے لگی‬
‫تھی‬
‫دراب نے اسے مضبوطی سے پکڑ کر اس‬
‫کو تھپکی دی‬
‫ششش۔۔۔۔۔ کچھ نہیں ہوا۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫حوصلہ دیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫انہوں نے مجھے ٹچ کیا دراب۔۔۔۔ نازلین‬
‫رونے لگ گئی‬
‫نہیں۔۔۔۔نہیں۔۔۔کسی نے بھی نہیں‬
‫چھوا۔۔۔۔۔ دراب نے اس کا چہرہ اپنی‬
‫جانب کر کہ اس کے آنسو پونچے ۔۔۔‬
‫نہیں۔۔۔۔۔ انہوں نے مجھے گندا کیا ہے ۔۔۔۔‬
‫میں بری ہوں گندی ہوں ۔۔۔۔۔‬
‫اتنے میں دراب نے اس کے ہونٹوں پر اپنے‬
‫ہونٹ رکھے تھے‬
‫نازلین سرپرائز ہو چکی تھی لیکن اس نے‬
‫مزاحمت نہ کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں نازو۔۔۔۔ تم بالکل بھی گندی نہیں‬
‫ہو۔۔۔۔ بلکہ گندے تو وہ تھے۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اس سے الگ ہو کر کہا۔۔۔۔‬
‫آپ مجھے چھوڑے گے تو نہیں۔۔۔۔ نازلین‬
‫نے ڈر کر کہا‬
‫نہیں کبھی نہیں۔۔۔۔ دراب نے اس کا ماتھا‬
‫چوما‬
‫وہ دونوں فارم ہاؤس پہنچے تھے‬
‫ڈاکٹر نے نازلین کی بنڈیج کی‬
‫راشد بھی وہاں پہنچ چکا تھا۔۔۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین ۔۔۔۔دراب کو سب پتا چل گیا ہے۔۔۔۔‬
‫نازلین کو راشد نے کہا‬
‫میں جانتی ہوں پاپا۔۔۔۔‬
‫اتنے میں دراب اس کے روم میں داخل ہوا‬
‫ان دونوں کو دیکھ کر ماضی اس کے‬
‫دماغ میں گھومنے لگا تھا‬
‫کیسے وہ اسے تالش کرنے گیا تھا لیکن پتا‬
‫چال کہ وہ وہاں نہیں ہے ۔۔۔۔اسے پتا چال‬
‫تھا کہ وہ اپنی مرضی سے اس سے دور‬
‫ہوئی ہے اس نے تکلیف دی تھی نازلین کو‬
‫۔۔۔لیکن اس کا دل پھر بھی نازلین کےلیے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دھڑکتا تھا ۔۔۔۔ وہ جی نہیں پا رہا تھا‬
‫اسی چکر میں کہ نازلین ٹھیک بھی ہے کہ‬
‫نہیں۔۔۔۔وہ اس کے گھر گیا جب وہ دونوں‬
‫فرش پر تھے ۔۔۔وہ اسے ہرٹ کرنا چاہتا تھا‬
‫لیکن نہ کر پایا‬
‫وہ اس فنکشن پر دوبارہ مال تھا لیکن اس‬
‫کے بعد وہ حادثہ ۔۔۔۔!!‬
‫اس نے نازلین کو تو بچا لیا۔۔۔۔ لیکن ۔۔۔۔‬
‫ایک نئا طوفان۔۔۔۔ ایک نیا طوفان آن کھڑا‬
‫ہوا تھا کہ وہ چل نہیں سکتی ۔۔۔۔ اس کی‬
‫نازلین چل نہیں سکتی ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اسے یاد آنے لگا تھا ۔۔۔۔ ہاں اس نے نازلین‬
‫کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہوتا کبھی بھی نہیں‬
‫دیکھا تھا‬
‫یا تو وہ بیٹھی ہوتی یا پھر لیٹی ہوتی ۔۔۔‬
‫فنکشن بھی اس نے اس لیے چھوڑا ۔۔۔۔‬
‫تا کہ وہ اس کی سچائی نہ جان سکے‬
‫اسے ابھی ہی جواب چاہیے تھا۔۔۔۔‬
‫کیوں۔۔۔؟؟ کیسے ۔۔۔۔؟؟؟ کب ۔۔۔؟؟؟ اس نے‬
‫مجھے کیوں نہیں بتایا کہ وہ چل نہیں‬
‫سکتی ۔۔۔۔‬
‫اب وہ روم میں موجود تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫راشد کو دراب نے باہر جانے کا اشارہ کیا‬
‫تھا‬
‫نازلین خوف سے کانپ رہی تھی‬
‫دراب نے ٹی وی ۔۔۔واز ۔۔۔۔ شیشہ ۔۔۔سب‬
‫کچھ توڑ پھوڑ دیا تھا‬
‫کیوں۔۔۔۔۔ کیوں نہیں مجھے بتایا تم نے ۔۔۔۔‬
‫دراب چال رہا تھا‬
‫ڈر سے نازلین دوسری جانب کھسکی تھی‬
‫پلیز۔۔۔۔۔ پلیز۔۔۔۔مجھے مت مارنا۔۔۔۔۔ دراب‬
‫نے خود کو کمپوز کیا اوربیڈ کی ایک‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جانب بیڈ کر اپنے شوز اتارے اس کے بعد‬
‫نازلین کو اپنی طرف کھینچا‬
‫نازو یہ سب کیسے ہوا۔۔۔ دراب نے صبر سے‬
‫کام لیتے ہوئے اس کا چہرہ تھاما‬
‫نازلین نیچے دیکھنے لگی جب دراب نے‬
‫اس کا شولڈر دبوچا۔۔۔۔بولو۔۔۔۔!‬
‫ایک سال پہلے جب گولی لگی تھی تو‬
‫میری سپائنل نرو ڈیمیج ہو چکی تھی‬
‫اور میں۔۔۔۔۔اس سے بوال نہ گیا جب وہ‬
‫دراب کے سینے سے لگی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تو اس لیے تم نے مجھے چھوڑ دیا۔۔۔۔۔‬
‫سہی کہا نا۔۔۔۔؟؟؟! دراب نے سختی سے‬
‫کہا‬
‫ہاں۔۔۔۔۔ میں تم پر مسلط نہیں ہونا چاہتی‬
‫تھی۔۔۔ بوجھ نہیں بننا چاہتی تھی ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے روانگی میں کہا‬
‫کیا۔۔۔۔۔‬
‫کیا بوجھ۔۔۔۔۔؟؟؟! کس نے تم سے کہا کہ‬
‫تم میرے لیے بوجھ ہو گی ۔۔۔۔۔ تم نے سوچ‬
‫بھی کیسے لیا۔۔۔؟!! تم نے غلط کیا ۔۔۔ بہت‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫غلط ۔۔۔ دراب اس کی ابت سن کر آگ‬
‫بگوال ہو گیا‬
‫میں تمہیں اداس نہیں دیکھ سکتی ۔۔۔۔‬
‫نازلین نے وضاحت دی‬
‫تمہارے بغیر پورا ایک سال میرا اداس‬
‫گزرا ہے ناز۔۔۔۔ دراب نے ٹوٹ کر کہا تھا‬
‫مجھے لگا آپ مجھے طالق۔۔۔۔ نازلین رکی‬
‫تم نے سوچا بھی کیسے کہ میں تمہیں‬
‫طالق دونگا۔۔۔۔میں تم سے محبت کرتا ہوں‬
‫نازلین۔۔۔بہت بہت بہت زیادہ۔۔۔ تم نے غلط‬
‫کیا ہے۔۔۔مجھے حق تھا یہ سب جاننے کا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین۔۔۔تم نے غلط کیا میں تمہیں کبھی‬
‫معاف نہیں کرونگا۔۔۔۔دراب اسے اپنے سینے‬
‫سے لگا کر رونے لگا‬
‫یہ سب کر نازلین نے بھی اس کے گرد اپنے‬
‫بازو جمائے تھے‬
‫لیکن اچانک ہی نازلین کو دراب نے الگ کیا‬
‫اور پیچھے ہٹا‬
‫وہ باہر نکال۔۔۔۔‬
‫یہ تمہارا پالن تھا ۔۔۔۔۔ نقلی خبر پھیالنے‬
‫کا۔۔۔۔؟ راشد کی جانب آیا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین بھی یہی چاہتی تھی۔۔۔۔ میں بھی‬
‫۔۔۔۔ کہ وہ مافیا سے دور رہے۔۔۔۔اور وہ بھی‬
‫یہی چاہتی تھی ۔۔۔ کیونکہ وہ تم سے‬
‫محبت کرتی ہے۔۔۔لیکن یہ بات بھی سچ‬
‫تھی کہ وہ تم پر بوجھ نہیں بننا چاہتی‬
‫تھی۔۔۔۔راشد نے اسے کہا‬
‫تمہیں معلوم ہے نا میں اب بھی اس سے‬
‫محبت کرتا ہوں۔۔۔۔دراب نے اسے باور‬
‫کروانا چاہا‬
‫مجھے معاف کر دو لیکن اسے تمہاری‬
‫ضرورت ہے ۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں جانتا ہوں لیکن اب مجھے اس کی‬
‫ضرورت نہیں ہے۔۔۔۔اس نے مجھے اپنی‬
‫مرضی سے چھوڑا تھا۔۔۔۔۔تو اب وہ میری‬
‫زندگی میں دوبارہ داخل نہیں ہو سکتی‬
‫۔۔۔۔ جلد ہی اسے طالق دے دونگا۔۔۔۔۔۔‬
‫دراب نے مسکرا کر اپنا درد چھپایا تھا‬
‫جبکہ نازلین نے اندر بیٹھے اس کی یہ بات‬
‫سنی تھی‬
‫__________________________‬
‫_________________________________‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین اور راشد کو گھر چھوڑ آؤ ۔۔۔۔ ہم‬
‫لوگ جا رہے ہیں۔۔۔ اگلے روز دراب نے اپنے‬
‫گارڈز کو آرڈر دیا‬
‫یہ سن پر نازلین کا چہرہ پیال سپیل ہو‬
‫چکا تھا‬
‫گڈ بائے۔۔۔۔میں امید کرونگا کہ تمہیں میرا‬
‫چہرہ آج کے بعد کبھی نہ دیکھنا پڑے ۔۔۔۔‬
‫دراب کے چہرے پر سرد تاثر دیکھے اس‬
‫کی آواز کسی بھی جزبات سے پاک تھی‬
‫دراب۔۔۔۔۔ نازلین کی آواز کانپنے لگی تھی‬
‫دراب نے اس کی جانب دیکھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کچھ نہیں۔۔۔۔ اس نے اپنے آنسو صاف کیے‬
‫تھے اور مسکرانے لگی‬
‫راشد اور نازلین کو گھر پہنچا دیا گیا تھا‬
‫تم ٹھیک ہو نا بیٹا۔۔۔‬
‫نازلین نے سر ہالیا‬
‫تم یہی رہو میں دکان سے کچھ سامان لے‬
‫کر آتا ہوں۔۔۔۔‬
‫دوسری طرف دراب واپس جانے کےلیے‬
‫تیار تھا اس کا دل تھا کہ ایک بار وہ‬
‫نازلین کو آخری مرتبہ دیکھ لے‬
‫وہ نازلین کے گھر جانے لگا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫__________________________‬
‫اس نے خود کو کھڑی کے ساتھ چھپایا اور‬
‫نازلین کو دیکھنے لگا‬
‫اسے دیکھ کر دراب کا خون خشک ہو چکا‬
‫تھا‬
‫نازلین نے اپنی نبض پر چاقو رکھا تھا‬
‫دراب بڑھ کر اس کے پاس آیا اور فورًا ہی‬
‫اس کے ہاتھ سے چاقو دور پھینکا‬
‫چھوڑو مجھے ۔۔۔۔ میں نہیں رہنا چاہتی‬
‫۔۔۔۔ میں مر جانا چاہتی ہوں۔۔۔۔ نازلین‬
‫چالنے لگی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جب دیکھو۔۔ سوسائیڈ۔۔۔۔۔ سوسائیڈ۔۔۔۔ تم‬
‫نے کبھی حاالت کا مقابلہ کرنا سیکھا ہی‬
‫نہیں۔۔۔۔دراب کے تھپڑ سے نازلین کی‬
‫چیخیں بند ہوئی تھی‬
‫جب تم ہی چلے جاؤ گے تو کس کا مقابلہ‬
‫کرونگی ۔۔۔؟؟ وہ ہنسنے لگی تھی‬
‫دراب نے اسے گلے سے لگایا‬
‫میں ٹھیک کہتی تھی۔۔۔ تم نے مجھے‬
‫ٹھکرا دیا۔۔۔۔ ٹھکرا دیا۔۔۔۔ میں معزور جو‬
‫ہوں۔۔۔۔تم ایسی لڑکی سے پیار کیسے‬
‫کرسکتے جو چل ہی نہیں سکتی ۔۔۔۔میں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫درست تھی۔۔۔ نازلین یہ کہتے بیہوش ہو‬
‫چکی تھی‬
‫راشد نے یہ ساری باتیں سنی تھی ۔۔۔۔ وہ‬
‫کب آیا دراب کو خبر نہ ہوئی‬
‫نازلین۔۔۔۔اٹھو کیا ہو گیا تمہیں۔۔۔۔ اٹھو‬
‫نازلین۔۔۔۔!!!!میں تمہارے پاس ہی ہوں۔۔۔۔‬
‫آنکھیں کھولو۔۔۔ دراب نے اس کا چہرہ‬
‫تھپتھپایا‬
‫_________________________‬
‫یہ ایموشنل بریک ڈاؤن کی وجہ سے‬
‫بیہوش ہوئی ہیں۔۔۔۔ ذہنی اور جسمانی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫طور پر کافی کمزور ہو چکی ہیں۔۔۔۔‬
‫ڈپریشن میں ہیں۔۔۔انہیں پیار ۔۔۔۔ اور‬
‫ریسٹ کی ایک ساتھ ضرورت ہے اور‬
‫کسی قسم کا شاک یہ برداشت نہیں کر‬
‫پائے گی ۔۔۔۔ ڈاکٹر نے نازلین کی حالت‬
‫دیکھی تو کہا‬
‫بات سنیں ۔۔۔۔۔۔ دراب نے راشد کو پکارا تھا‬
‫جب وہ اس کی جانب آیا‬
‫میں نازلین سے سارے رسم و رواج کے‬
‫ساتھ شادی کرنا چاہتا ہوں۔۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ترس کھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔۔۔۔‬
‫دفع ہو جاؤ۔۔۔ جیسے پہلے جا رہے تھے ۔۔۔‬
‫جاؤ نا۔۔۔ میری بیٹی ہی پاگل ہے ۔۔۔ جو تم‬
‫سے پاگلوں کی طرح پیار کرتی ہے ۔۔۔جاؤ‬
‫۔۔۔ چلے جاؤ۔۔۔ اور اسے سکون سے مرنے تو‬
‫دو۔۔۔کم از کم ۔۔۔درد تو نہیں ہوگا اسے ۔۔۔‬
‫راشد نے دراب کی بات سن کر اپنی‬
‫بھڑاس نکالی‬
‫میں اسے پیار کرتا ہوں۔۔۔۔۔ مجھے پتا ہے‬
‫میں نہیں جی سکتا اس کے بغیر ۔۔۔۔ دراب‬
‫نے روتے ہوئے راشد کی ٹانگیں پکڑی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پلیز۔۔۔۔۔پاپا۔۔۔۔ دراب کے منہ سے بے ساختہ‬
‫نکال تھا۔۔۔‬
‫میں ۔۔۔ میں مانتا ہوں۔۔۔ میں بہت برا‬
‫ہوں۔۔۔۔ نازلین کے ساتھ زبردستی نکاح‬
‫کیا۔۔۔۔ لیکن میں۔۔۔۔ میں پاگل ہو جاؤں گا‬
‫اگر وہ مجھے نہ ملی ۔۔۔۔ میں پاگل تو اب‬
‫بھی ہوں۔۔۔ میں مر جاؤں ہاں۔۔۔۔ دراب کی‬
‫حالت خراب ہو چکی تھی اس کا چہرہ‬
‫آنسوؤں سے تر تھا ۔۔۔۔‬
‫راشد نے اس کے منہ سے اپنے لیے پاپا کا‬
‫لفظ سنا تو حیران ہوا تھا کہاں وہ اس کا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫گریبان پکٹ چال تھا ۔۔۔۔ اسے اندازہ نہیں‬
‫تھا اس نے دراب کی جانب دیکھا جس‬
‫کی حالت سچے پیار کی عالمت تھی‬
‫میں۔۔۔۔ مانتا ہوں۔۔۔ پر نازلین۔۔۔ راشد نے‬
‫ہاں کر دی تھی‬
‫اسے میں دیکھ لونگا۔۔۔۔‬
‫_________________________________‬
‫نازلین کو ہوش آیا تو اس نے خود کو‬
‫دراب کی پناہوں میں پایا‬
‫تم سچ میں ادھر ہو۔۔۔۔؟؟؟ نازلین نے‬
‫بےقینی سے اس کا چہرہ تھاما‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین۔۔۔۔ میں چاہتا ہوں۔۔۔ میں پوری دنیا‬
‫کے سامنے تمہارا تعارف اپنی وائف کے‬
‫طور پر کرواؤ اور اپنے سارے فنکشن‬
‫پورے کرے ۔۔۔۔۔ تم بھی چاہتی ہو نا‪.‬؟؟؟‬
‫دراب نے اس سے پوچھا‬
‫نو……‪.‬دراب کی بات سن کر نازلین شاک‬
‫تھی پر اس نے صاف صاف نہ کی‬
‫کیوں۔۔۔؟ کیا تم پیار نہیں کرتی مجھ‬
‫سے۔۔۔۔ دراب نے مسکراہٹ دبائی‬
‫نو۔۔۔۔۔ نازلین کا ایک ہی جواب تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جھوٹ تو نہ بولو۔۔۔۔ میں نے تمہارے گھر‬
‫میں اپنی ساری تصویریں دیکھ لی ہیں‬
‫جو تم نے میری بنائی ہیں۔۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اس کے گال کو چھوا‬
‫میں تمہارے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ۔۔۔۔‬
‫میں۔۔۔۔۔ تمہیں نہیں چھوڑ سکتا۔۔۔۔ تم‬
‫میری ہو نازلین۔۔۔۔ میں تمہارے بغیر کیسے‬
‫جی سکونگا۔۔۔۔؟؟؟‬
‫میں تمہارے لیے بوجھ کے سوا کچھ نہیں‬
‫ہوں۔۔۔ دراب‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں بےبی ایسا نہیں ہے ۔۔۔۔ایسا سوچو‬
‫بھی مت۔۔۔‬
‫کیا تم مجھے ایسی حالت میں قبول کرو‬
‫گے۔۔۔ نازلین نے یقینی سے کہا‬
‫دراب نے اس کا چہرہ اپنے لبوں سے جا‬
‫بجا چھوا تھا‬
‫آئی لو یو سو مچ ۔۔۔۔ نازلین اس کے گلے‬
‫لگی تھی‬
‫________________________‬
‫دو دن بعد‬
‫وہ واپس منشن پہنچ چکے تھے‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین چپ بیٹھی اپنے روم کی دیواریں‬
‫تک رہی تھی‬
‫جب دراب کھانے کے ساتھ داخل ہوا‬
‫بے بی فوڈ۔۔۔ نازلین اسے دیکھ کر‬
‫مسکرائی‬
‫دراب نے اس کے سرخ چہرے کے ساتھ‬
‫ساتھ اس کی گردن میں موجود نشان کو‬
‫دیکھا‬
‫اسے افسوس ہوا تھا کیونکہ اس نے نازلین‬
‫پر کئی دفعہ ہاتھ اٹھایا تھا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اس نے کھانا سائیڈ کر کرھ کر اس کے پیر‬
‫چھوئے تھے‬
‫درا۔۔۔ نازلین اس عمل پر حیران ہوئی تھی‬
‫چونکہ اس کی گرفت نازلین کے پیر پر‬
‫مضبوط تھی جس کی وجہ سے وہ ہٹا نا‬
‫پائی‬
‫مجھے معاف کر دو نالین میں تمہیں مارتا‬
‫تھا ہرٹ کرتا تھا تمہارے ساتھ زبردستی‬
‫کرتا تھا مجھے معاف کر دو۔۔۔۔۔ دراب کی‬
‫سسکتی آواز پورے روم میں گونجی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اووو دراب میں نے معاف کر تو دیا ہے کیا‬
‫کر رہے ہو یہ۔۔۔ ادھر بیٹھو ۔۔۔ نازلین نے‬
‫اپنے ساتھ بیٹھنے کا اشارہ کیا دراب اس‬
‫کے ساتھ آ کر بیٹھ گیا‬
‫نازلین نے اس کے آنسو صاف کر کے اس‬
‫کے ماتھے پر لب رکھ دیے دراب مسکرا دیا‬
‫چلو اب کھانا کھاؤ۔۔۔۔ دراب نے اسے کہا‬
‫تم کھال دو۔۔۔ نازلین نے مسکرا کر کہا‬
‫اوکے۔۔۔۔اس طرح دونوں نے ایک دوسرے‬
‫کو کھانا کھالیا‬
‫دراب۔۔۔۔ اس نے پکارا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہممم۔۔۔۔ نازلین کو وہ اپنی گود میں ال‬
‫چکا تھا‬
‫کس می پلیز۔۔۔ نازلین نے شرما کر کہا‬
‫دراب نے مسکرا کر اسے زور سا کس کیا‬
‫اچانک ہی وہ بہک چکا تھا اور اس کی‬
‫گردن پر جھک گیا تھا‬
‫نازلین سسکنے لگی تھی‬
‫اچانک ہی دراب رکا تھا کیونکہ نازلین اس‬
‫پیار بھرے تشدد کےلیے تیار نہیں تھی‬
‫بے بی آنکھیں کھولو میں اب کچھ نہیں‬
‫کر رہا۔۔۔ دراب نے اس کی بند آنکھیں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دیکھی‬
‫نازلین نے اپنی آنکھیں کھول کر اسے گلے‬
‫سے لگایا‬
‫کیا تم اپنی زندگی میرے ساتھ گزارو گی‬
‫۔۔۔؟؟؟ دراب نے اسے آفر دی‬
‫کیا سچ میں۔۔۔؟ نازلین حیران ہوئی‬
‫دراب نے سختی سے اپنے لبوں کو اس کے‬
‫لبوں پر رکھ دیا‬
‫پلیز لو می۔۔۔۔ آئی وانٹ یو۔۔۔ نازلین نے‬
‫بہکے لہجے سے کہا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫لیکن تم ابھی تیار نہیں ہو ان سب‬
‫کےلیے۔۔۔۔‬
‫نہیں میں تیار ہوں۔۔۔۔ میں تمہاری بانہوں‬
‫میں سمانا چاہتی ہوں۔۔۔۔‬
‫دراب مسکرا دیا تھا اس کی بات پر سر‬
‫ہالیا‬
‫ساری رات اس نے نازلین کو پیار دیا تھا‬
‫اور نازلین اس کی بانہوں میں سماتی گئی‬
‫________________________________‬
‫دو مہینے بعد‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آج سے میری بیٹی ہمیشہ کےلیے تمہاری‬
‫ہوئی پلیز اس کا خیال رکھنا۔۔۔۔ راشد نے‬
‫نم آنکھوں سے اپنی بیٹی کو رخصت کیا‬
‫آئی پرامس پاپا۔۔۔۔ اس نے دراب کا ماتھا‬
‫چوما‬
‫اور نازلین لو اٹھا کر اپنے منشن چال گیا‬
‫_________________________‬
‫نازلین اپنی فرینڈز کے ساتھ بیٹھی تھی‬
‫دراب وہاں ہہنچا اور اسے اٹھایا‬
‫بائے بائے فرینڈز۔۔۔۔۔ اٹس سہاگ رات ٹائم‬
‫اووووووو۔۔۔۔ سب لڑکیوں نے ہوٹنگ کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جبکہ نازلین دراب کی بانہوں میں لپٹ کر‬
‫اپنا چہرہ شرم سے چھپا گئی‬
‫وہ اسے ایک خوبصورت روم میں لے کر‬
‫گیا تھا‬
‫وہ پورا سجا ہوا تھا بیڈ پر سفید چادر‬
‫جس پر جا بجا پھول ہی پھول تھے‬
‫نازلین شرمائے جا رہی تھی اسے معلوم‬
‫تھا کہ کیا ہونے واال ہے‬
‫دراب اس کے ساتھ آ کر بیٹھ کر اسے گود‬
‫میں لگ چکا تھا‬
‫تمہیں پچھتاوا تو نہیں ہو رہا۔۔۔۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کیا۔۔۔۔۔ نازلین کو کچھ سمجھ نہ آیا‬
‫مجھ سے شادی کر کے تم پچھتا تو نہیں‬
‫رہی نا۔۔۔۔؟؟‬
‫یہ کیسا سوال ہے دراب۔۔۔ نازلین چونگ‬
‫گئی‬
‫تو پھر ایسا عجیب چہرہ کیوں بنایا ہے تم‬
‫نے ۔۔۔۔اس لیے میں نے سوچا۔۔۔ شاید‬
‫دراب۔۔۔۔ تم میرے لیے دنیا کی سب سے‬
‫خوبصورت چیز ہو‬
‫مجھ سے ایک وعدہ کرو ۔۔۔ دراب مسکرایا‬
‫کیا ۔۔۔‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کہ تم کبھی بھی خود کو بوجھ نہیں‬
‫سمجھو گی میرے لیے تم بہت خاص ہو‬
‫اور تم مجھے کبھی چھوڑ کر نہیں جاؤ‬
‫گی ۔۔۔۔ دراب نے اس کا ہاتھ تھام کر کہا‬
‫وعدہ ہے میرا میں ہمیشہ تمہارے ساتھ‬
‫رہونگی ۔۔۔۔‬
‫اور میرا بھی وعدہ ہے میں تم سے ہمیشہ‬
‫پیار کرونگا۔۔۔ دراب نے اس کے لب اپنے‬
‫ہونٹوں پر رکھ دیے‬
‫اور ہاں تمہیں کبھی رات کو سونے بھی‬
‫نہیں دونگا۔۔۔۔ دراب نے اس کی ناک کو‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫ہونٹوں سے چھوا‬
‫اب دراب جا بجا اپنے ہونٹوں کی چھاپ‬
‫اس کے چہرے پر چھوڑ رہا تھا‬
‫نازلین آہستہ سا پیچھے ہو کر لیٹ چکی‬
‫تھی دراب نے اس کے لہنگے کا ہک کھوال‬
‫اور اس پر آیا‬
‫دراب۔۔۔۔ نازلین نے اس کا نام لیا‬
‫ہممم۔۔۔۔۔ دراب نے اس کی گال پر لب‬
‫رکھے‬
‫آئی لو یو۔۔۔ نازلین نے آنکھں بند کی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫آئی لو یو ٹو۔۔۔ دراب اس پر حاوی ہو چکا‬
‫تھا‬
‫اور نازلین سسکنے لگی تھی‬
‫میں تم سے کچھ پوچھوں۔۔۔۔۔؟؟؟ دراب‬
‫نے اجازت چاہی‬
‫ہمم۔۔۔۔۔ نازلین نے تیز سانسوں سے کہا‬
‫کیا تمہیں اپنی ٹانگوں پر میرا لمس‬
‫محسوس ہو رہا۔۔۔؟؟؟‬
‫نہیں۔۔۔۔۔ نازلین نے کہا‬
‫دراب کی آنکھوں سے آنسو پھسال تھا‬
‫درا۔۔۔۔۔۔!!! نازلین نے اسے روتا ہوا دیکھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نہیں نازلین میں اسلئے رو نہیں رہا کہ تم‬
‫چل نہیں سکتی ۔۔۔۔ بلکہ اس لیے رو رہا کہ‬
‫تم نے میرے لیے قربانی دی۔۔۔۔میری زندگی‬
‫بچانے کےلیے ۔۔۔۔‬
‫دراب آئی لو یو اور میں تمہارے لیے جان‬
‫بھی دے سکتی‬
‫ششش۔۔۔۔ہم میں سے کسی کو کچھ نہیں‬
‫ہو گا میں تمہیں کچھ نہیں ہونے دونگا۔۔۔‬
‫آئی نو دراب ۔۔۔۔۔آئی لو یو سو مچ۔۔۔‬
‫نازلین مسکرائی‬
‫آئی لو یو ‪ ۲۳۳۲۵۲۲۲۲‬ٹائمز مور‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دراب ۔۔۔۔ چلو نا۔۔۔۔ نازلین نے مسکرا کر کہا‬
‫تھا‬
‫اووو تو میری وائف اتنی بے تاب ہے۔۔۔۔‬
‫دراب ہلکا سا مسکرایا‬
‫ساری رات قدرت دو پیار کرنے والوں کو‬
‫مالتی رہی‬
‫اگلی صبح ۔۔۔۔‬
‫میں تم سی کچھ کہنا چاہتی ہوں دراب‬
‫ہممم۔۔۔۔ اس نے کہا‬
‫تم یہ مافیا چھوڑ دو پلیز۔۔۔۔۔ نازلین ڈر کر‬
‫کہا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تمہارے لیے کچھ بھی بےبی۔۔۔۔ دراب نے‬
‫اسے اپنی آغوش میں لیا‬
‫_____________________________‬
‫ایک سال بعد‬
‫نازلین ابھی بھی چل نہیں پاتی تھی جو‬
‫سہارا لے کر کھڑی تو ہو جاتی تھی لیکن‬
‫سہارے کے بغیر وہ پہلے بھی کھڑی نہ ہو‬
‫سکتی تھی وہ چلنا تو دور کی بات تھا‬
‫اس سے آگے قدم نہیں اٹھایا جاتا تھا‬
‫انہوں نے اس ایک سال کے درمیان ہزاروں‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫مرتبہ اس کا ٹریٹمنٹ کروایا لیکن سب بے‬
‫سود‬
‫لیکن نازلین کو کبھی پچھتاوا نہ ہوا‬
‫کیونکہ اس نے دراب کی جان بچائی تھی‬
‫سونے دو نا بےبی۔۔۔۔ دراب نے اسے خود‬
‫پر گرایا تھاجب وہ اسے کچھ بتانا چاہتی‬
‫تھی‬
‫لیکن دراب میں تمہیں کچھ بتانا چاہتی‬
‫ہوں۔۔۔۔ اس نے شرما کر کہا‬
‫کیا۔۔۔۔ دراب چونکا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫وہ میں بتانا چاہتی ہوں کہ ۔۔۔۔۔!!!! وہ‬
‫رکی‬
‫ہاں بولو نا ۔۔۔۔ وہ دوبارہ موڈ میں آ کر‬
‫اسے بیڈ سے پن کر چکا تھا‬
‫دراب لسن نا۔۔۔۔نازلین اس کی جسارت‬
‫میں منمنائی‬
‫ئممم۔۔۔۔۔ بولو نا۔۔۔۔‬
‫کہ تم ماما اور میں پاپا۔۔۔بننے والے ہیں ۔۔۔‬
‫نازلین خوشی خوشی میں الٹ بول گئی‬
‫کیا۔۔۔!!!دراب شاک ہوا‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫اوو سوری تم پاپا میں ماما بننے والی۔۔۔‬
‫نازلین چہک کر بولی‬
‫سچی۔۔۔ دراب کا چہرہ کھل اٹھا تھا‬
‫مچی۔۔۔۔ اس نے دراب کے ماتھے پر لب‬
‫رکھے‬
‫جب آنسو دراب کی گال پر پھسال‬
‫دراب یہ آنسو۔۔۔۔ نازلین نے اس کے آنسو‬
‫کو صاف کیا‬
‫خوشی کے آنسو ہیں یہ ۔۔۔۔ دراب نے اس‬
‫کا ہاتھ چوما‬
‫____________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫تین مہنے بعد‬
‫دراب یہ اچھا نہیں کیا مجھے میری ڈائری‬
‫واپس کرو۔۔۔۔۔ نازلین اس سے وہ ڈائری‬
‫مانگ رہی تھی جو وہ ہمیشہ اپنے ساتھ‬
‫رکھتی تھی اور رات کو بیٹھ کر ساری‬
‫روداد اس ڈائری میں سموتی تھی‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔ دراب نے ہاتھ اوپر کر کے ڈائری‬
‫کو اس سے دور کیا‬
‫میں تمہارا مقابلہ کر کے بھاگ نہیں‬
‫سکتی تم تبہی ایسا کرتے ہو نا۔۔۔۔؟؟؟‬
‫نازلین نے منہ بسورا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جس پر دراب ٹوٹ چکا تھا‬
‫نہیں۔۔۔۔ میں ایسا پھر کبھی نہیں‬
‫کرونگا۔۔۔۔دراب نے فورًا اسے اپنی بانہوں‬
‫میں بھرا‬
‫پھر میری ڈائزری واپس کرو۔۔۔ نازلین نے‬
‫اپنا ہاتھ آگے کیا جب دراب نے اس کی‬
‫ڈائری اسے تھمائی‬
‫لیکن وہ اداس تھا کیونکہ وہ یہ ڈائری‬
‫پڑھنا چاہتا تھا‬
‫نازلین نے اس کا اداس چہرہ دیکھا‬
‫اچھا یہ لو پڑھ لو۔۔۔ ڈائری اسے تھمائی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫سچی ۔۔۔‬
‫ہاں لیکن ایک شرط ہے۔۔۔۔‬
‫کون سی شرط۔۔۔ دراب فورًا سے پہلے‬
‫ڈائری پڑھنا چاہتا تھا‬
‫یہی کہ تم مجھے بیچ گھوماؤ گے لیکن‬
‫اپنے پیچھے اٹھا کے ۔۔۔۔ نازلین نے شرارتی‬
‫بن کر کہا‬
‫اووو بس یہ شرط ۔۔۔۔ منظور ہے‬
‫دراب نے اسے سینے سے لگایا اور ڈائری‬
‫پڑھنے لگا‬
‫________________________________‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دو مہینے بعد‬
‫نہیں بیٹی ہو گی ۔۔۔۔!!‬
‫نا بےبی بوائے ہوگا ۔۔۔۔!!‬
‫گرل !!!!!‬
‫بوائے!!!!!!‬
‫مجھے تو کوئی بھی چلے گا۔۔۔ ان دونوں‬
‫کی نوک جھوک پر راشد نے بھی اپنی بات‬
‫سنائی‬
‫پاپا نہیں بوائے ہی ہوگا۔۔۔۔‬
‫نہیں پاپا گرل ہی ہو گی۔۔۔ دراب نے بھی‬
‫منہ بسور پر نازلین کی طرح ضد کی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫جبکہ ساری نوکر چاکر اس کی چھوٹی‬
‫سی لڑائی سے لطف اندوز ہو رہے تھے‬
‫آخر وہ وقت آ ہی گیا جس کا سب کو‬
‫انتظار تھا دراب روز ہی نازلین کےلیے گھر‬
‫ہی ہوتا تھا‬
‫بےبی ۔۔۔ پین تو نہیں نا ہو رہا‬
‫نہ بالکل نہیں‬
‫آ۔۔۔۔۔ اچانک نازلین نے چیخ ماری‬
‫کیا ہوا۔۔۔ دراب سہم گیا تھا‬
‫ہمارا بے بی بہت شرارتی ہے کک مارہا ہے‬
‫۔۔۔ نازلین نے ہنس کر‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کہا‬
‫مار رہا نہیں ۔۔۔ مار رہی ہے ۔۔۔ دراب نے‬
‫ضد لگائی‬
‫کوئی بھی ہو میں بہت اچھی ماں بنوں‬
‫گی ۔۔۔ نازلین نے گویا ہار مان لی‬
‫بس کچھ دیر اور پھر ہم ماما پاپا بن‬
‫جائے گے ۔۔۔ دراب بہت خوش تھا‬
‫پانچ دن بعد۔۔۔۔۔۔۔‬
‫نازلین نے پیاری سی گول مٹول بیٹی کو‬
‫جنم دیا دراب کی دنیا ساری اس کی‬
‫مٹھی میں چکی تھی وہ بہت خوش تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میری پری ۔۔۔۔ دراب نے اس کو اٹھا کر‬
‫چوما تھا‬
‫یہ بہت پئاری ہے ۔۔۔ نازلین نے اس کو‬
‫چھوا‬
‫اس کا نام کیا رکھیں ۔۔۔ دراب نے اسے‬
‫دوبارہ چوما تھا‬
‫ابھی تو تم نے بتایا ۔۔۔ پری ۔۔۔‬
‫سو پھر ڈن ہے ۔۔۔ پری دراب شاہ۔۔۔۔!!!‬
‫دراب نے ہنس کر کہا جب نازلین بھی‬
‫مسکرا دی‬
‫دو دن بعد پارٹی منعقد ہوئی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دونوں سٹیج پر موجود تھے‬
‫نازلین کی گود میں پری تھی‬
‫نازلین تمہارا بہت بہت بہت شکریہ دنیا‬
‫کی سب سے بڑی خوشی دینے کا۔۔۔۔ میری‬
‫پری کی صورت میں۔۔۔۔۔۔ میں بھی تمہیں‬
‫کچھ دینا چاہتا ہوں۔۔۔۔دراب نے یہ کہہ کر‬
‫بک پروڈکشن کے مینیجر کو بلوایا‬
‫نازلین دراب شاہ آپ کی یہ ڈائری ایک بک‬
‫کی صارت میں سیلکٹ ہوئی ہے۔۔۔۔دراب‬
‫نے ڈائری جھک کر اس کے آگے کی تھی‬
‫نازلین کی آنکھیں حیرت سے کھلی تھی‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫دلشاد دانیال ہاشم سب نے اسے مبارک باد‬
‫دی‬
‫اور ہاں اس بک کا نام ہے “‪lust to love‬‬
‫“۔۔۔۔۔ہاں یہ ہماری کہانی ہے کیسے ایک‬
‫لسٹ ایک چاہت ایک حوس ۔۔۔۔ ایک سچی‬
‫محبت میں بدلی تھی یہ سب میری وائف‬
‫کی بدولت ہوا اور میں شکرگزار ہوں اس‬
‫کا میرے اندر فیلنگ اور ایموشن پیدا‬
‫کرنے کےلیے ۔۔۔ دراب سب سے مخاطب تھا‬
‫نازلین خوشی سے جھولنے لگی تھی‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫نازلین تمہیں پتا ہے تمہاری وہ پینٹنگ‬
‫بھی آرٹ آرگنائزیشن میں سلیکٹ ہوئی‬
‫ہیں جو تم نے بنائی تھی ۔۔۔۔وہ بھی عالمی‬
‫سطح پر‬
‫نازلین کو یہ سن کر خود پر بہت فخر ہوا‬
‫تھا‬
‫دراب۔۔۔۔!!!! اس نے اپنی ایک باہ پھیالئی‬
‫تھی جبکہ دوسری میں پری تھی اور وہ‬
‫خود وہیل چئیر پر تھئ‬
‫وہ بڑھ کر گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اس کے‬
‫گلے لگا تھا‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫پری سمیت وہ مسکرا رہے تھے‬
‫ہاشم نے آگے بڑھ کر اپنی بہن کا ماتھا‬
‫چوما تھا‬
‫میں وعدہ کرتا ہوں میرا پیار کبھی کم‬
‫نہیں ہوگا۔۔۔ دراب نے اوبچا سا کہا‬
‫میں وعدہ کرتی ہوں میں ہمیشہ تم پر‬
‫یقین کرونگی ۔۔۔ نازلین نے بھی اونچا سا‬
‫کہا‬
‫میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہمیشہ تمہارا‬
‫محافظ بنوں گا۔۔۔‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫میں وعدہ کرتی ہوں کہ تمہارے ہر فیصلے‬
‫میں۔۔۔۔ میں تمہارے ساتھ ہوں گی ۔۔۔‬
‫نازلین نے مسکرا کر کہا‬
‫میں وعدہ کرتا ہوں کہ ایک اچھا شوہر‬
‫اور اچھا باپ بننے کی بھہور کوشش‬
‫کرونگا۔۔۔‬
‫میں وعدہ کرونگی کہ ہمارا گھر خوش‬
‫اور پرسکون ہوگا۔۔۔۔ نازلین نے اس کا‬
‫ماتھا اپنے ماتھے سے مالیا تھا‬
‫دونوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو‬
‫تھے اور میڈیا اس سارے منظر کو یادوں‬
‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
‫کی قید میں محفوظ کر رہا تھا‬
‫سارا ہال تالیوں کی آواز سے گونج چکا‬
‫تھا‬
‫جبکہ ننھی پری کے ہاتھ بھی تالیوں کی‬
‫طرح ہلکے سے بجے تھے‬
‫ختم شد 💗‬

‫‪https://t.me/yum_stories_yum‬‬
https://t.me/yum_stories_yum

You might also like