احترام انسانیت

You might also like

Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 3

‫ر‬

‫احتام انسانیت‬

‫)الف) مندرجہ ذیل سواالت ےک تفصییل جوابات تحریر کیجئ ‪:‬‬


‫سوال‪ : 1‬ر‬
‫احتام انسانیت پر دس نکات تحریر کریں۔‬
‫جواب (‪ )1‬اسالم ےس پہےل واےل زمانہ کو دور جہالت کہا جاتا ہ اس دور می انسانیت کا ر‬
‫احتام تقریبا لوگوں ےک اندر ےس‬ ‫ے‬
‫ختم ہو چکا تھا۔ لوگ پتھروں درختوں دریاؤں‪ ،‬سمندروں‪ ،‬سورج‪ ،‬چاند ستاروں اور دیگر طاقتور چتوں کو ر‬
‫محتم اور الئق‬
‫کرت ان ےک سامن منتی ر‬
‫مانن اور جانور ال‬ ‫سمجھئ تھے۔ ان ب جان اور ب اصل چتوں کو دیوتا مان کر ان ک پرستش ر‬ ‫ر‬ ‫عزت‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫ر‬
‫مشکی تو ان دیوتاؤں کا تقرب حاصل کرت ےک لن اپن اوالد تک ان ےک سامن قربان کر دیئ تھے۔ اسالم‬ ‫کرت‪ ،‬بعض ر‬‫کر نذر ر‬
‫ب ایےس باطل خیاالت اور رسومات کو رد کیا۔‬

‫تکت اور خود پسندی جییس‬ ‫ر‬


‫(‪ )2‬اسالم ب ایک طرف انسانوں کو انسانیت ےک احتام کا درس دیا اور دوسی طرف بڑائ‪ ،‬ے‬
‫َ َ ََّ‬ ‫هللا َع َل ْيه َو َعیل آله َو ْ‬
‫َ‬ ‫خصلتوں کو برا ٹھہرایا‪ ،‬حضور ا کرم صیل ُ‬
‫اص َح ِاب ِه وسلم ب لوگوں می یہ پیغام عام کیا کہ اے انسانو!‬ ‫ِِ‬ ‫ِ‬
‫تم سب ایک یہ باپ ک اوالد ہو جس ک پیدائش من ےس ےہ اس‬

‫تکت کرنا نہایت نا سمجیھ اور جہالت ک بات ےہ۔‬


‫لن تم می ےس بعض انسانوں کو اپئ آپ کو بڑا اور اونچا سمجھنا اور ے‬
‫(مستند احمد حدیث‪)۲۳۲۸۹ :‬‬

‫(‪ )3‬جب یہ بات مسلم ےہ کہ تمام انسان نفس واحدہ ےس پیدا ہوت ہی تو اپن جگہ یہ امر بیھ واضح ہی کہ سارے‬
‫محتم ہ تو اس کا خون بیھ ر‬
‫محتم‬ ‫انسانوں کا خون بیھ یکساں ہ اور ان ک رنگت بیھ ایک ہ۔ انسان تمام مخلوق می ر‬
‫ے‬ ‫ے‬ ‫ے‬
‫ےہ لہذا قتل و غارت گری کیس بیھ ذریع ےس انسائ خون بہاب اور اس ک حرمت کو بال وجہ پامال کرنا کیس بیھ صورت‬
‫ہوسکن۔ ییہ وجہ ےہ کہ محسن انسانیت محسن اعظم جناب ےنن کریم صیل هللا علیہ وسلم ب‬ ‫ر‬ ‫می جائز نہی‬
‫ر‬
‫احتامانسانیت پر غت معمویل زور دیا ےہ۔‬

‫(‪ )4‬اسالم می انسائ حرمت و رسافت ک کتن پاس داری ےہ‪ ،‬اس کا اندازہ اس بات ےس لگایا جا سکتا ےہ کہ اسالم می‬
‫واحتام ےک ساتھ‬‫ر‬ ‫احتام موت ےک بعد بیھ ضوری ےہ اور یہ حکم ےہ کہ مردے کو پوری عزت‬ ‫تعلیم دی گن ہ کہ انسان کا ر‬
‫ے‬
‫ْعسل دیا جاب ‪ ،‬صاف ستھر اکفن پہنا کر خوشبو ےس معطر کیا جاب‪ ،‬نماز جنازہ پڑیھ جاب ‪ ،‬پھر کاندھوں پر اٹھا کر ےقتستان‬
‫احتام ضوری ےہ۔ ایک بار غت مسلم کا جنازہ گزر رہا تھا‪،‬‬ ‫ےل جایا جاب اور دفن کیا جاب ‪ ،‬انسان ہوت ےک ناےط ہر شخص کا ر‬
‫سکار دو عالم ﷺ یتیم جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو گن ‪ ،‬صحابہ کرام ب عرض کیا کہ یہ تو یہودی کا جنازہ ےہ‪ ،‬آپ ﷺ ب‬

‫ارشاد فرمایا کہ موت ایک خوف ناک چت ےہ‪ ،‬پس تم جنازہ دیکھ کر کھڑے ہو جایا کرو۔ دوسی روایت می ےہ کہ آپﷺ‬
‫ً‬
‫ب جواب می فرمایا‪ ” :‬الیست نفسا “ انسان تو یہ بیھ ےہ۔ (مشکوة رسیف‪ ،‬ص‪)۱۳۷ - ۱۳۴ :‬‬

‫ب‪،‬‬‫(‪ )5‬زمانہ جاہلیت می جنگ ےک دوران دشمنوں ےک ساتھ برا سلوک روا رکھا جاتا تھا‪ ،‬ان ےک جسمائ اعضاء کاٹ دب جا ر‬
‫سخن ےک ساتھ روک‬‫ر‬ ‫دشمنوں ک کھوپڑیوں می رساب ئ ر‬
‫جائ ۔ اسالم ب انسائ حرمت کو پامال کرت واےل ان کاموں ےس‬
‫ر‬
‫حرمن نا جائز قرار پائ۔حضت عائشہ صدیقہ فرمائ ہی کہ رسول اکرم صیل السالم ب‬ ‫ر‬ ‫دیا اور مردوں ک ہر طرح ک ےب‬
‫ارشاد فرمایا ‪ُ :‬مردے ک ہڈی کو توڑنا ‪ ،‬زندہ انسان ک ہڈی توڑت ک مانند ےہ۔ (مشکوۃ سیف)‬
‫ر‬

‫(‪ )6‬اسالم دین رحمت ےہ‪ ،‬بال تفریق قوم و مذہب تمام انسانوں پر رحم و کرم اس ک خصوصیات می داخل ےہ‪ ،‬اسالم‬
‫ےک عالوہ کیس اور مذہب یا تہذیب می انسانیت نوازی اور عام انسانوں پر رحم و کرم کا وہ تصور نہی ملتا‪ ،‬جو اسالم ب‬
‫ب ہی‪ :‬رحم کرت والوں پر هللا رحم کرتا ےہ‪ ،‬تم زمی والوں پر رحم کرو تم پر‬‫پیش کیا ہ‪ ،‬محسن انسانیت ﷺارشادفرما ر‬
‫ے‬
‫آسمان واال رحم کرے گا ۔ (صحیح بخاری)‬
‫(‪ )7‬ایک مرتبہ دوران طواف خانہ کعبہ کو مخاطب کر ےک سکار مدینہ صیل هللا علیہ وسلم ب فرمایا تو کتنا پاکتہ ےہ تتی‬
‫محتم ےہ مگر اس خدا ک قسم جس ےک قبض می محمدصیل‬ ‫فضا کتن خوش گوار ہ۔ کتنا عظیم ہ تو ‪ ،‬تتامقام کتنا ر‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫تعایل ےکنزد یک تتی حرمت ےس زیادہ ےہ (ابن‬‫ی‬ ‫ر‬
‫هللا علیہ وسلم ک جان ےہ ایک مسلمان ےک جان و مال اور خون کا احتام هللا‬
‫ی‬
‫تعایل ےک‬ ‫ماجہ ) اس لن محسن انسانیت ب انسانیت ک تاری خ می پہیل بار انسائ حقوق کا تعی فرمادیا اور توحید باری‬
‫ی‬ ‫ً‬
‫تعایل فرماتا ےہ کہ می اپئ حقوق تو‬ ‫فورا بعد حد درجہ زور حقوق العباد پر دیا۔ حضور صیل هللا علیہ وسلم ب فرمایا هللا‬
‫معاف فرما سکتا ہوں لیکن بندوں ےک حقوق معاف نہی کر سکتا جب تک کہ بندہ معاف نہ کرے‬

‫(‪ )8‬ارشاد نبوی ﷺ ےہ‪ :‬ایک دوسے ےس قطع تعلق نہ کرو‪ ،‬نہ ایک دوسے ےس منہ پھتو‪ ،‬آپس می بغض و عداوت نہ‬
‫رکھو‪ ،‬باہم حسد نہ کرو اور هللا ےک بندے بھائ بھائ بن جاؤ۔ (سی ترمذی)‬
‫ر‬
‫سالمن کاعلم بردار اور پوری مخلوق کو هللا کا کنبہ قرار دیتا ےہ یعن بال‬ ‫(‪ )9‬اسالم ر‬
‫احتام انسانیت کا دین ےہ‪ ،‬یہ امن و‬
‫امتیاز رنگ و نسل بن نوع آدم ےک ہر فرد ےس حسن سلوک اور اس ک عزت و آبرو ک حفاظت کا درس دیتا ےہ۔ اع ی‬
‫یل انسائ‬
‫اقدار کا تحفظ اور انسانیت کا ر‬
‫احتام اس کا بنیادی منشور ےہ۔ ۔‬
‫(‪ )10‬اسالم می انسائ جان ‪ ،‬مال اور عزت کو ب حد ر‬
‫احتام دیا گیا ےہ۔ خواہ یہ جان ‪ ،‬مال اور عزت مسلمانوں ک ہو‬ ‫ے‬
‫ر‬
‫قسمن ےہ کہ امت مسلمہ اسالم ک اصل تعلیمات ےس دور ہوئ جاریہ ےہ۔ دہشت گردی قتل‬ ‫ر‬ ‫خواہ غت مسلم ک ۔ یہ بد‬
‫رہ ہی۔ جن ک وجہ ےس عالم دنیا می مسلمانوں کا وقار روز بروز گرتا‬
‫ے‬ ‫چڑھ‬ ‫پروان‬ ‫جذبات‬ ‫ےک‬ ‫و غارت اور عدم برداشت‬
‫ر‬ ‫ر‬
‫جا رہا ےہ۔ اگر امت مسلمہ اپنا کھویا ہوا مقام پھر ےس حاصل کرنا چاہن ےہ تو اےس انسائ جان ‪ ،‬مال اور عزت کا احتام کرنا‬
‫ہوگا۔‬
‫سوال ‪ 2‬ر‬
‫احتام انسانیت ےس متعلق قرآن کریم کیا حکم دیتا ےہ؟‬

‫بخیس ےہ۔ اس ب زمی و‬‫تعایل ب انسان کو تمام مخلوقات پر بڑا رسف اور عزت ر‬
‫ی‬ ‫احتام انسانیت یک اہمیت‪ :‬هللا‬ ‫جواب ر‬
‫آسمان اور اس ےک درمیان وایل تمام اشیاء کوانسانوں ےک فائدہ اور آسائ ک خاطر پیدا فرمائ ہی‪ ،‬تمام چتیں سب انسانوں‬
‫مشتکہ متاث ہی۔ ہر انسان ان نعمتوں ےس بہرہ ور ہورہا ےہ۔ انسانیت ےک اس بڑے رسف کو قرآن کریم ب اس‬ ‫ےک لن ر‬
‫طرح فرمایا ےہ ‪:‬‬

‫بخیس ےہ ہم ب ان کو خشک اور تری می سواری دی ےہ ان کو پاکتہ چتیں رزق دی‬‫ترجمہ‪ :‬ہم ب اوالد آدم کو عزت ر‬
‫ہی اور ہم ب ان کو اپن بہت س مخلوقات پر فضیلت ےس نوازا ےہ۔‬

‫انسان کو علم و عقل اور گویائ ک نعمت میل‪ ،‬جس ےس وہ اپنا ماف الضمت مناسب پتات می بیان کر سکتا ےہ۔ یہ نعمتی‬
‫اییس ہی کہ سب انسان اس می برابر ہی۔ اسالم رنگ ونسل‪ ،‬زبان اور وطن ےک امتیازات کو باطل قرار دیتا ےہ۔ اس ےک‬
‫ی‬
‫تعایل خوف کا ےہ ارشاد باری تعایل ےہ‪:‬‬ ‫نزدیک بڑائ اور بزرک کا معیار ضف تقوی اور هللا‬
‫ُ ُ‬ ‫َْ ُ َْ‬
‫ِإن أ ك َر َمك ْم ِعند ِ‬
‫هللا اتقك ْم سورة الحجرات‪ ،‬آیت ‪)۱۳( :‬‬

‫ترجمہ‪ :‬بیشک هللا ےک نزدیک تم می زیادہ عزت واال وہ ےہ جو زیادہ پرہت گار ےہ۔‬

‫اسالم سکھاتا ےہ کہ دنیا ےک تمام لوگ ایک یہ اصل ےس ہی ۔‬


‫ترجمہ ‪:‬تم کو اک شخص ےس پیدا کیا ( یعن اول ) اس ےس اس کا جوڑا بنا یا پھر ان دونوں ےس ر‬
‫کتت ےسمرد و عورت پیدا کر‬
‫ےک روت زمی پر پھیالب دیئ۔ (النساء‪)1:‬‬

‫تعایل ب اےس زمی پر خلیفہ اور نائب بنایا ےہ اس کو اسک ذمہ‬ ‫ی‬ ‫قرآن مجید ب انسان کو اس ےک صحیح منصب ےس آگاہ کیا۔ هللا‬
‫ْ‬
‫داریوں ک اصل حیثیت ےس آگاہ کر ےکاےس بہت ےس باطل معبودوں ک عالم ےس آزاد کردیا اور باوقار بناد یا اےس بتا یا گیا ےہ کہ وہ ضف‬
‫ایک هللا تعایل ےک حکم کا پابند ےہ کیس کو کیس پر سوات ایمان علم اور تقو یی ےک کوئ فضیلت نہی ےہ۔ ان تمام آیات مبارکہ می‬
‫عموم طور پر مجرد انسان کو یہ حیثیت دی گن ےہ خواہ وہ مسلمان ہو یا غت مسلم۔‬
‫(ب) مندرجہ ذیل سواالت ےک مخترص جوابات تحریر کریں ‪:‬‬
‫سوال ‪ 1‬ا ر‬
‫حتام انسانیت کا مفہوم تحریر کریں۔‬

‫احتام انسانیت کا مطلب ےہ انسان‬ ‫"احتام" ےک معن عزت اور قدر فضیات اور برتری ےک ہی ۔ " ر‬
‫ر‬ ‫جواب ر‬
‫احتام انسانیت کا مفہوم‪:‬‬
‫بہتین مخلوق ےہ اس کو دوسی تمام مخلوقات پر‬ ‫ک عزت اور بڑائ۔ انسان راسف المخلوقات یعن انسان زمی پر هللا تعایل ک ر‬
‫برتری حاصل ےہ۔ یعن اس کا ئنات می ہر انسان کو عزت و فضیات کا مرتبہ و مقام حاصل ےہ۔ کیس بیھ رنگ ونسل مذہب و زبان‬
‫قوم اور ملک ےس تعلق رکھئ واےل ہر انسان کو دوسے انسان ک جان مال اور عزت کا تحفظ دینا ر‬
‫احتام انسانیت کہالتا ےہ۔‬
‫سوال ‪ 2‬ر‬
‫احتام انسانیت ک مناف صورتی تحریر کریں۔‬
‫جواب‪ :‬ر‬
‫احتام انسانیت ےک مناف صورتی‪ :‬انسان پر ہتگاری اور حسن خلق ک وجہ ےس ممتاز حیثیت رکھتا ےہ اور اییس بہت س‬
‫صفات اور عادات ‪ /‬باتی ہی جو ر‬
‫احتام انسانیت ےک مناف ہی جن می ےس چند کو ذیل می بیان کیا جاتا ےہ ‪:‬‬

‫کت ) هللا تعایل یا مخلوق ےک سامن خود کو فکری‪ ،‬علم مایل یانس ےن اعتبار ےس قابل فخر سمجھنا۔‬
‫(‪ )1‬تک ےت ( نخوت و ے‬
‫(‪ )2‬لوگوں ےس ظلم و زی ر‬
‫ادئ یا غت منصفانہ طرز عمل کا مظاہرہ کرنا۔ انک عیب جوئ اور تجسس بازی ک کوشش کرنا۔‬

‫(‪ )3‬اوالد می چھوت بڑے عقلمند نا سمجھ یا بیئ اور بین ک بنیاد پر غت مساوی سلوک کرنا۔‬

‫(‪ )4‬کیس انسان ک جسمائ یا عمیل کو تایہ ک بناء پر اےس طعن و تشنیع کرنا برے القاب ےس پکارنا یا اس ک کیس بیھ قسم ک ےب‬
‫توقتی اور ب ر‬
‫عزئ کرنا۔‬ ‫ے‬
‫ر‬
‫(‪ )5‬ایک دوسے ےس بد اخالف بد کالم یا نا شائستہ انداز گفتگو کا مظاہرہ کرنا ۔‬

You might also like